تفسير راہنما جلد ۹

تفسير راہنما 7%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 779

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 779 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 212558 / ڈاؤنلوڈ: 3606
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۹

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

٢۔ وضو کو قصد قربت کے ساتھ انجام دینا چاہئے یعنی خدائے تعالیٰ کے حکم کو بجالانے کے لئے وضو انجام دے۔(١)

٣۔ضروری نہیں کہ نیت کو زبان پر لا ئے ،یا اپنے دل ہی دل میں (کلمات نیت) دہرائے،بلکہ اسی قدر کافی ہے کہ جانتاہو کہ وضو انجام دے رہا ہے، اس طرح کہ اگر اس سے پوچھا جائے کہ کیا کررہا ہے؟ تو جواب میں کہے کہ وضو کررہا ہوں ۔(٢)

مسئلہ: اگر نماز کا وقت اتنا تنگ ہوچکا ہوکہ و ضو کرنے کی صورت میں پوری نماز یا نماز کا ایک حصہ وقت گزرنے کے بعد پڑھا جائے گا تو اس صورت میں تیمم کرنا چاہئے(٣)

____________________

(١)توضیح المسائل،ص ٣١شرط ہشتم.

(٢)توضیح المسائل،م ٢٨٢.

(٣) توضیح المسائل، م ٠ ٢٨.

۶۱

سبق: ٨ کا خلاصہ

١۔وضو کاپانی پاک ، مطلق اور مباح ہونا چاہئے ، لہٰذا نجس ومضاف پانی سے وضو کرنا ہر حالت میں باطل ہے، چاہے پانی کے مضاف یا نجس ہونے کے بارے میں علم رکھتا ہویانہیں۔

٢۔ غصبی پانی سے وضو کرنا باطل ہے، البتہ اگر جانتا ہو کہ پانی غصبی ہے۔

٣۔ اگر وضو کے اعضا نجس ہوں تو وضو باطل ہے ،اسی طرح اگر وضو کے اعضاپر کوئی مانع ہوکہ پانی اعضا تک نہ پہنچ پائے تو وضو باطل ہے۔

٤۔ اگر وضو میں ترتیب وموالات کا لحاظ نہ رکھا جائے تو وضو باطل ہے۔

٥۔ جو خود وضو کرسکتا ہو اسے دھونے یا مسح کرنے میں کسی دوسرے کی مدد نہیں لینی چاہئے

٦۔ وضو کو خدائے تعالیٰ کا حکم بجالانے کی نیت سے انجام دینا چاہئے۔

٧۔ اگر انسان وضو کرنے کی صورت میں اسکی پوری نماز یا نماز کا ایک حصہ وقت گزرنے کے بعد پڑھا جائے گا تو اس صورت میں تیمم کرنا چاہئے۔

۶۲

سوالات:

١۔ مختلف اداروں کے وضوخانوں میں وہاں کے ملازموں کے علاوہ دوسرے لوگوں کا وضو کرنا کیا حکم رکھتا ہے؟

٢۔ پانی کے ان منابع یا پانی سرد کرنے کی مشینوںسے جو پینے کے پانی کے لئے مخصوص ہوں، وضو کرنا کیا حکم رکھتا ہے؟

٣۔ جوخود وضو انجام دینے سے معذور ہو، اس کا فرض کیا ہے؟

٤۔ وضو میں قصد قربت کی وضاحت کیجئے۔

٥۔ وضوکی ترتیب وموالات میں کیا فرق ہے؟

۶۳

سبق نمبر٩

وضوء جبیرہ

'' جبیرہ'' کی تعریف:جودوائی زخم پر لگائی جاتی ہے یا جوچیز مرہم پٹی کے عنوان سے زخم پر باندھی جاتی ہے، اسے'' جبیرہ'' کہتے ہیں ۔

١۔ اگر کسی کے اعضائے وضو پر زخم یا شکستگی ہو اور معمول کے مطابق وضو کرسکتاہو، تواسے معمول کے مطابق وضو کرنا چاہئے،(١)

مثلاً:

الف۔ زخم کھلاہے اور پانی اس کے لئے مضرنہیں ہے۔

ب۔ زخم پر مرہم پٹی لگی ہے لیکن کھولنا ممکن ہے اور پانی مضر نہیں ہے ۔

٢*خم چہرے پر یا ہاتھوں میں ہواور کھلا ہو تو اس پر پانی ڈالنا مضر ہو*، اگر اس کے اطراف کو دھویا جائے تو کافی ہے۔(٢)

____________________

(١)توضیح المسائل م ٣٢٤۔ ٣٢٥

(٢) توضیح المسائل م ٤ ٣٢۔ ٥ ٣٢.

*(اراکی) اگر تر ہاتھ اس پر کھینچنا مضر نہ ہوتو ہاتھ اس پر کھینچ لیں اور اگر ممکن نہ ہو تو ایک پاک کپڑا اس پر رکھ کر ترہاتھ اس پر کھنچ لیں اور اگر اس قدربھی مضر ہو یازخم نجس ہو اور پانی نہیں ڈال سکتا ہو تو اس صورت میں زخم کے اطراف کو اوپرسے نیچے کی طرف دھولیں اور احتیاط کے طور پر ایک تیمم بھی انجام دے (گلپائیگانی) تر ہاتھ کو اس پر کھینچ لے اور اگر یہ بھی مضر ہوتو یا زخم نجس ہواور پانی ڈال نہ سکتے ہوں تو اس صورت میں زخم کے ا طراف کو اوپرسے نیچے کی طرف دھولیں تو کافی ہے. (مسئلہ ٣٣١)

۶۴

٣۔ اگر زخم یا شکستگی سرکے اگلے حصے یا پائوں کے اوپروالے حصہ (مسح کی جگہ) میں ہو، اور زخم کھلا ہو، اگر مسح نہ کرسکے ، تو ایک کپڑا اس پر رکھ کر ہاتھ میں موجود وضو کی باقی ماندہ رطوبت سے کپڑے پر مسح کریںز۔(١)

وضوء جبیرہ انجام دینے کا طریقہ:

وضوء جبیرہ میں وضو کی وہ جگہیں جن کو دھونا یا مسح کرنا ممکن ہو، معمول کے مطابق دھویا یامسح کیا جائے، اور جن مواقع پر یہ ممکن نہ ہو، تو ترہاتھ کو جبیرہ پر کھنچ لیں۔

چندمسائل:

١۔ اگر جبیرہ نے حد معمول سے بیشتر زخم کے اطراف کو ڈھانپ لیا ہو اور اسے ہٹانا ممکن نہ ہو٭٭ تو وضو جبیرہ کرنے کے بعد ایک تیمم بھی انجام دینا چاہئے۔(٢)

٢۔ جو شخص یہ نہ جانتاہوکہ اس کا فریضہ وضوء جبیرہ ہے یا تیمم احتیاط واجب کی بناپر اسے دونوں (یعنی وضوء جبیرہ وتیمم)انجام دینا چاہئے۔(٣)

٣۔ اگر جبیرہ نے پورے چہرے یا ایک ہاتھ کو پورے طور پرڈھانپ لیا ہوتو وضوء جبیرہ کافی ہے۔٭٭٭

____________________

(١) توضیح المسائل ، م ٣٢٦

(٢)توضیح المسائل۔م ٣٣٥.

(٣) توضیح المسائل۔م ٣٤٣

*(گلپائیگانی) احتیاط کی بناپر لازم ہے کہ تیمم بھی کریں ( خوئی) تیمم کرنا چاہئے، اور احتیاط کے طور پر وضوجبیرہ بھی کرے. (مسئلہ ٣٣٢)

٭٭(خوئی) تیمم کرنا چاہئے، مگریہ کہ جبیرہ تیمم کے مواقع پر ہو تو اس صورت میں ضروری ہے کہ وضو کرے اور پھر تیمم بھی کرے (مسئلہ ٣٤١).

٭٭٭ (خوئی) احتیاط کی بناء پر تیمم کرے اور وضوء جبیرہ بھی کرے، (گلپائیگانی) وضوء جبیرہ کرے اور احتیاط واجب کی بناء پر اگرتمام یا بعض تیمم کے مواقع پوشیدہ نہ ہوں تو تیمم بھی کرے.(مسئلہ ٣٣٦)

۶۵

٤۔ جس شخص کی ہتھیلی اور انگلیوں پر جبیرہ (مرہم پٹی)ہو اور وضو کے وقت اس پر ترہاتھ کھینچاہو، تو سراور پا ئوں کو بھی اسی رطوبت سے مسح کرسکتا ہے (ز)یا وضو کی دوسری جگہوں سے رطوبت لے سکتا ہے۔(١)

٥۔اگر چہرہ اور ہاتھ پر چند جبیرہ ہوں،تو ان کی درمیان والی جگہ کو دھونا چاہئے، یا اگر (چند) جبیرہ سر اور پائوں کے اوپر والے حصے میں ہوں تو ان کے درمیان والی جگہوں پر مسح کرنا چاہئے، اور جن جگہوں پرجبیرہ ہے ان پر جبیرہ کے حکم پر عمل کرے۔(٢)

جن چیزوں کے لئے وضو کرنا ضروری ہے

١۔ نماز پڑھنے کے لئے(نماز میت کے علاوہ)

٢۔ طواف خانہ کعبہ کے لئے ۔

٣۔بدن کے کسی بھی حصے کی کسی جگہ سے قرآن مجید کی لکھائی اور خدا کے نام کو مس کرنے کے لئے۔(٣) ٭٭

چند مسائل:

١۔اگر نماز اور طواف وضو کے بغیر انجام دے جائیں تو باطل ہیں۔

٢۔ بے وضو شخص، اپنے بدن کے کسی حصے کو درج ذیل تحریروں سے مس نہیں کرسکتاہے:

* قرآن مجید کی تحریر، لیکن اس کے ترجمہ کے بارے میں کوئی حرج نہیں ۔

*خدا کا نام، جس زبان میں بھی لکھا گیا، جیسے: اللہ، '' خدا'' '' God ''۔

*پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کا اسم گرامی(احتیاط واجب کی بناء پر)

*ائمہ اطہار علیہم السلام کے اسماء گرامی (احتیاط واجب کی بناء پر)

____________________

(١)توضیح المسائل م٣٣٢.

(٢)توضیح المسائل م٣٣٤.

(٣)توضیح المسائل م٣١٦.

*(خوئی ، گلپائیگانی) سر اور پائوں کو اسی رطوبت سے مسح کرے (مسئلہ ٣٣٨)

٭٭اس مسئلہ کی تفصیل ٤٤ویں سبق میں آئے گی۔

۶۶

*حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کا اسم گرامی(١) (احتیاط واجب کی بناء پر)

درج ذیل کاموں کے لئے وضو کرنا مستحب ہے:

*مسجد اور ائمہ (ع) کے حرم جانے کے لئے۔

*قرآن پڑھنے کے لئے۔

*قرآن مجید کو اپنے ساتھ رکھنے کے لئے۔

*قرآن مجید کی جلد یا حاشیہ کو بدن کے کسی حصے سے مس کرنے کے لئے۔

*اہل قبور کی زیارت کے لئے(٢)

وضو کیسے باطل ہوتا ہے؟

١۔انسان سے پیشاب،یا پاخانہ یا ریح خارج ہونا۔

٢۔نیند،جب کان نہ سن سکیں اور آنکھیں نہ دیکھ سکیں۔

٣۔وہ چیزیں جو عقل کو ختم کردیتی ہیں،جیسے:دیوانگی،مستی اور بیہوشی۔

٤۔عورتوں کا استحاضہ وغیرہ۔*

٥۔جوچیز غسل کا سبب بن جاتی ہے،جیسے جنابت،حیض، مس میت وغیرہ۔(٣)

____________________

(١)توضیح المسائل م٣١٧، ٣١٩.

(٢)توضیح المسائل م٣٢٢.

(٣)توضیح المسائل م ٢٢٣

*یہ مسئلہ خواتین سے مربوط ہے، اس کی تفصیلات کے لئے توضیح المسائل مسئلہ ٣٣٩ تا ٥٢٠ دیکھئے.

۶۷

سبق ٩ کا خلاصہ

١۔جس شخص کے اعضائے وضو پر زخم،پھوڑا یا شکستگی ہو لیکن معمول کے مطابق وضو کرسکتا ہے تو اسے معمول کے مطابق وضو کرنا چاہئے۔

٢۔جو شخص اعضائے وضو کو نہ دھو سکے یا پانی کو ان پر نہ ڈال سکتا ہو تو اس کے لئے زخم کے اطراف کو دھونا ہی کافی ہے ، اور تیمم ضروری نہیں ہے۔

٣۔اگر زخم یا چوٹ پر پٹی بندھی ہو،لیکن اس کو کھولنا ممکن ہو(مشکل نہ ہو)تو جبیرہ کو کھول کر معمول کے مطابق وضو کرے۔

٤۔جب زخم بندھا ہو اور پانی اس کے لئے مضر ہو تو اسے کھولنے کی ضرورت نہیں اگر چہ کھولنا ممکن بھی ہو۔

٥۔نماز،طواف کعبہ،بدن کے کسی حصہ کو قرآن مجید کے خطوط اور خدا کے نام سے مس کرنے کے لئے وضو کرنا ضروری ہے۔

٦۔بدن کے کسی حصے کو وضو کے بغیر پیغمبر اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، ائمہ اطہار اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہم اجمعین کے اسمائے گرامی سے مس کرنا احتیاط واجب کی بناء پر جائز نہیں ہے۔

٧۔پیشاب اور پاخانہ کا نکلنا وضو کو باطل کردیتا ہے۔

٨۔نیند،دیوانگی،بیہوشی،مستی،جنابت،حیض اور مس میت وضو کو باطل کردیتے ہیں۔

۶۸

سوالات:

١۔جس شخص کے پائوں کی تین انگلیوں پر جبیرہ (مرہم پٹی)ہو تو وضو کے سلسلے میں اس کا کیا فریضہ ہے؟

٢۔وضوء جبیرہ انجام دینے کا طریقہ مثال کے ساتھ بیان کیجئے؟

٤۔کیا جبیرہ پر موجود رطوبت سے مسح کیا جاسکتا ہے؟

٤۔اگر جبیرہ نجس ہو اور اسے ہٹانا بھی ممکن نہ ہو تو فریضہ کیا ہے؟

٥۔کیا اونگھنا وضو کو باطل کردیتا ہے؟

٦۔ایک شخص نے میت کو ہاتھ لگادیا تو کیا اس کا وضو باطل ہوجائے گا؟

۶۹

سبق نمبر١٠

غسل

بعض اوقات نماز (اور ہر وہ کام،جس کے لئے وضو لازمی ہے)کے لئے غسل کرنا چاہئے، یعنی حکم خدا کو بجالانے کے لئے تمام بدن کو دھونا، اب ہم غسل کے مواقع اور اس کے طریقے کو بیان کرتے ہیں:

واجب غسلوں کی قسمیں:

مردوںاور عورتوں کے درمیان مشترک

١۔جنابت

٢۔مس میت

٣۔میت

عورتوں سے مخصوص

١۔حیض

٢۔استحاضہ

٣۔نفاس

غسل کی تعریف وتقسیم کے بعد ذیل میں واجب غسل کے مسائل بیان کریں گے:

غسل جنابت:

١۔انسان کیسے مجنب ہوتا ہے؟

جنابت کے اسباب:

١۔منی کا نکلنا

کم ہو یا زیادہ

سوتے میں ہو یا جاگتے میں

۷۰

٢۔جماع

حلال طریقہ سے ہو یا حرام منی نکل آئے یا نہ نکلے(١)

٢۔اگر منی اپنی جگہ سے حرکت کرے لیکن باہر نہ آئے تو جنابت کا سبب نہیں ہوتا۔(٢)

٣۔جو شخص یہ جانتا ہو کہ منی اس سے نکلی ہے یا یہ جانتا ہو کہ جو چیز باہر آئی ہے وہ منی ہے، تو وہ مجنب سمجھا جائے گااور اسے ایسی صورت میں غسل کرنا چاہئے۔(٣)

٤۔جو شخص یہ نہیں جانتا کہ جو چیز اس سے نکلی ہے،وہ منی ہے یا نہیں، تومنی کی علامت ہونے کی صورت میں مجنب ہے ورنہ حکم جنابت نہیں ہے۔(٤)

٥۔منی کی علامتیں:(٥)

*شہوت کے ساتھ نکلے ۔

*دبائو اور اچھل کر نکلے۔

____________________

(١)تحریر الوسیلہج١ص٣٦.

(٢)تحریر الوسیلہ ج١ص٣٦ ، م ١.

(٣)تحریر الوسیلہ ج١ص١٣٦۔العروة الوثقیٰ ج١ص٣٧٨.

(٤)تحریر الوسیلہ ج١ص١٣٦۔ العروة الوثقیٰ ج١ص٣٧٨.

(٥)تحریر الوسیلہ ج١ص١٣٦۔العروة الوثقیٰ ج١ص٣٧٨.

۷۱

*باہر آنے کے بعد بدن سست پڑے۔ *

اس لحاظ سے اگر کسی سے کوئی رطوبت نکلے اور نہ جانتا ہو کہ یہ منی ہے یا نہ،تو مذکورہ تما م علامتوں کے موجود ہونے کی صورت میں وہ مجنب مانا جائے گا، ورنہ مجنب نہیں ہے، چنانچہ اگر ان علامتوںمیں سے کوئی ایک علامت نہ پائی جاتی ہو اور بقیہ تمام علامتیں موجود ہوں تب بھی وہ مجنب نہیں مانا جائے گا،غیر از عورت اور بیمار کے،ان کے لئے صرف شہوت کے ساتھ منی کا نکلنا کافی ہے۔ ٭٭

٦۔مستحب ہے انسان منی کے نکلنے کے بعد پیشاب کرے اگر پیشاب نہ کرے اور غسل کے بعد کوئی رطوبت اس سے نکلے،اور نہ جانتا ہو کہ منی ہے یا نہیں تو وہ منی کے حکم میں ہے۔(١)

وہ کام جو مجنب پر حرام ہیں:(٢)

*قرآن مجید کی لکھائی،خداوندعالم کے نام،احتیاط واجب کے طور پر پیغمبروں،ائمہ اطہار اور حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہم اجمعین کے اسمائے گرامی کو بدن کے کسی حصہ سے چھونا ۔ ٭٭٭

مسجد الحرام اور مسجد النبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم میں داخل ہونا،اگر چہ ایک دروازہ سے داخل ہوکر دوسرے سے نکل بھی جائے۔

*مسجد میں ٹھہرنا۔

*مسجد میں کسی چیز کو رکھنا اگر چہ باہر سے ہی ہو۔ ٭٭٭*

____________________

(١)توضیح المسائل م٣٤٨.

(٢)تحریر الوسیلہ ج١ص٣٩٣٨.

*گلپائیگانی:اگر شہوت کے ساتھ اچھل کر باہر آئے یا اچھل کر باہر آنے کے بعد بدن سست پڑے،تو یہ رطوبت حکم منی میں ہے۔

٭٭خوئی اگر شہوت کے ساتھ باہر آئے اور بدن سست پڑے، تو منی کے حکم میں ہے(مسئلہ٣٥٢)

٭٭٭(خوئی)پیغمبروں اور ائمہ علیہم السلام کے نام کو چھونا بھی حرام ہے۔

٭٭٭*(اراکی)اگر توقف نہ ہو تو کوئی چیز مسجد میں رکھنے میں حرج نہیں ہے۔(خوئی)کسی چیز کو اٹھانے کے لئے داخل ہونا بھی حرام ہے۔(مسئلہ٣٥٢)۔

۷۲

*قرآن مجید کے ان سوروں کا پڑھنا،جن میں واجب سجدہ ہے،حتی ایک کلمہ بھی پڑھنا حرام ہے۔ *

*ائمہ علیہم السلام کے حرم میں توقف کرنا۔(احتیاط واجب کی بنا پر)۔ ٭٭

قرآن مجید کے وہ سورے جن میں واجب سجدہ ہیں:

(١)٣٢واں سورہ۔سجدہ۔

(٢)٤١واں سورہ۔فصلت۔

(٣)٥٣واں سورہ۔نجم۔

(٤)٩٦واں سورہ۔ علق۔

چند مسائل:

*اگر شخص مجنب مسجد کے ایک دروازہ سے داخل ہوکر دوسرے سے خارج ہوجائے(عبور توقف کے بغیر)تو کوئی حرج نہیں ہے، البتہ مسجد الحرام اور مسجد النبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے علاوہ کیونکہ ان کے درمیان سے گزرنا بھی جائز نہیں(١)

اگر کسی کے گھر میں نماز کے لئے ایک کمرہ یا جگہ معین ہو(اسی طرح دفتروں اور اداروں میں)تو وہ جگہ حکم مسجد میں شمار نہیں ہوگی۔(٢)

____________________

(١)تحریر الوسیلہ ج ١ص٣٩٣٨.

(٢)العروة الوثقیٰ ج١ص٢٨٨م٣.

*گلپائیگانی،خوئی)صرف آیات سجدہ کا پڑھنا حرام ہے (مسئلہ٣٦١).

٭٭(اراکی)اماموں کے حرم میں بھی جنابت کی حالت میں توقف کرنا حرام ہے. (مسئلہ ٣٥٢)

۷۳

سبق ١٠ کا خلاصہ:

١۔ واجب غسل دو قسم کے ہیں:

الف:مر د اور عورتوں میں مشترک ۔

ب:عورتوں سے مخصوص

٢۔اگر انسان کی منی نکل آئے یا ہمبستری کرے تو مجنب ہوجاتا ہے۔

٣۔جو شخص جانتا ہوکہ مجنب ہوگیا ہے تو اس کو چاہئے کہ غسل بجالائے ،اور جو نہیں جانتا کہ مجنب ہوا ہے یا نہیں؟تواس پر غسل واجب نہیں ہے۔

٤۔منی کے علامتیں حسب ذیل ہیں:

*شہوت کے ساتھ نکلتی ہے۔

*دبائو اور اچھل کر نکلتی ہے۔

*اس کے بعد بدن سست پڑجاتا ہے ۔

٥۔مجنب پر حسب ذیل امور حرام ہیں:

*قرآن کی لکھائی،خدا، پیغمبروں،اور ائمہ اور حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہم اجمعین کے ناموں کو مس کرنا۔

*مسجد الحرام اور مسجد النبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم میں داخل ہونا نیز دیگر مساجد میں توقف۔

*کوئی چیز مسجد میں رکھنا۔

*قرآن مجید کے ان سوروں کا پڑھنا جن میں واجب سجدے ہیں ۔

٦۔مساجد سے عبور کرنا،اگر توقف نہ کریں بلکہ ایک دروازے سے داخل ہوکر دوسرے سے نکل آئیں تو کوئی حرج نہیں ،صرف مسجد الحرام اور مسجد النبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم میں عبور بھی جائز نہیں ہے۔

۷۴

سوالات:

١۔ مرد اور عورتوں کے درمیان مشترک غسلوں کو بیان کیجئے؟

٢۔ایک شخص نیند سے بیدار ہونے کے بعد اپنے لباس میں ایک رطوبت مشاہدہ کرتا ہے لیکن جتنی بھی فکر کی، منی کی علامتیں نہیں پاتا ہے، تو اس کا فریضہ کیا ہے؟

٣۔شخص مجنب کا امام زادوں کے حرم میں داخل ہونے کے بارے میں کیا حکم ہے؟

٤۔کیا شخص مجنب،فوجی چھاؤنیوں، دفتروں اور اداروں کے نماز خانوں میں توقف کرسکتا ہے؟

۷۵

سبق نمبر١١

غسل کرنے کا طریقہ

غسل میں پورا بدن اور سروگردن دھونا چاہئے،خواہ غسل واجب ہو مثل جنابت یا مستحب مثل غسل جمعہ،دوسرے لفظوں میں تمام غسل کرنے میں آپس میں کسی قسم کا فرق نہیں رکھتے، صرف نیت میں فرق ہے۔

____________________

(١)توضیح المسائل م٣٦٨٣٦٧٣٦١.

۷۶

وضاحت:

غسل دوطریقوں سے انجام دیا جاسکتا ہے:

''ترتیبی''اور ''ارتماسی''۔

غسل ترتیبی میں پہلے سروگردن کو دھویاجاتا ہے،پھر بدن کا دایاں نصف حصہ اور اس کے بعد بدن کا بایاں نصف حصہ دھویا جاتا ہے۔

ارتماسی غسل میں،پورے بدن کو ایک دفعہ پانی میں ڈبو دیا جاتا ہے، لہٰذا غسل ارتماسی اسی صورت میں ممکن ہے جب اتنا پانی موجود ہو جس میں پورا بدن پانی کے نیچے ڈوب سکے۔

غسل صحیح ہونے کے شرائط:

١۔موالات کے علاوہ تمام شرائط جو وضو کے صحیح ہونے کے بارے میں بیان ہوئے،غسل کے صحیح ہونے میں بھی شرط ہیں،اور ضروری نہیں ہے کہ بدن کو اوپر سے نیچے کی طرف دھویا جائے۔(١)

٢۔جس شخص پر کئی غسل واجب ہوں تو وہ تمام غسلوں کی نیت سے صرف ایک غسل بجالاسکتا ہے۔(٢)

٣۔جو شخص غسل جنابت بجالائے،اسے نماز کے لئے وضو نہیں کرنا چاہئے، لیکن دوسرے غسلوں سے نماز نہیں پڑھی جاسکتی بلکہ وضو کرنا ضروری ہے۔(٣) *

____________________

(١)توضیح المسائلم٣٨٠.

(٢)توضیح المسائلم٣٨٩.

(٣)توضیح المسائلم٣٩١.

*(خوئی)غسل استحاضۂ متوسطہ اور مستحب غسلوں کے علاوہ دوسرے واجب غسلوں کے بعد بھی وضو کے بغیر نماز پڑھی جاسکتی ہے،اگر چہ احتیاط مستحب ہے کہ وضو بھی کیا جائے(مسئلہ٣٩٧)۔

۷۷

٤۔غسل ارتماسی میں پورا بدن پاک ہونا چاہئے،لیکن غسل ترتیبی میں پورے بدن کا پاک ہونا ضروری نہیں ہے،اور اگر ہر حصہ کو غسل سے پہلے پاک کیا جائے تو کافی ہے۔(١) *

٥۔غسل جبیرہ،وضو ء جبیرہ کی مانند ہے،لیکن احتیاط واجب کی بناء پر اسے ترتیبی صورت میں بجالانا چاہئے۔(٢) ٭٭

٦۔واجب روزے رکھنے والے،روزے کی حالت میں غسل ارتماسی نہیں کرسکتا،کیونکہ روزہ دار کو پورا سر پانی کے نیچے نہیں ڈبوناچاہئے،لیکن بھولے سے غسل ارتماسی انجام دیدے تو صحیح ہے۔(٣)

٧۔غسل میں ضروری نہیں کہ پورے بدن کو ہاتھ سے دھویا جائے،بلکہ غسل کی نیت سے پورے بدن تک پانی پہنچ جائے تو کافی ہے۔(٤)

غسل مس میت :

١۔اگر کوئی شخص اپنے بدن کے کسی ایکحصہ کو ایسے مردہ انسان سے مس کرے جو سرد ہوچکا ہو اور اسے ابھی غسل نہ دیا گیا ہو،تو اسے غسل مس میت کرنا چاہئے۔(٥)

٢۔درج ذیل مواقع پر مردہ انسان کے بدن کو مس کرنا غسل مس میت کا سبب نہیں بنتا:

*انسان میدان جہاد میں درجہ شہادت پر فائز ہوچکاہو اور میدان جہاد میں ہی جان دے چکا ہو۔* * *

____________________

(١)توضیح المسائلم٢٧٢.(٢)توضیح المسائل م٣٣٩.

(٣)توضیح المسائل م٣٧١. (٤)استفتاآت ج١ص٥٦س١١٧.(٥)توضیح المسائلم٥٢١.

*(خوئی)غسل ارتماسی یا ترتیبی میں قبل از غسل تمام بدن کا پاک ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ اگر پانی میں ڈبکی لگانے یا غسل کی نیت سے پانی ڈالنے سے بدن پاک ہوجائے تو غسل انجام پاجائے گا۔

* *(اراکی) احتیاط مستحب ہے کہ ترتیبی بجالائیں نہ ارتماسی، (خوئی) اسے ترتیبی بجالائیں (مسئلہ ٣٣٧) (گلپائیگانی) ترتیبی انجام دیں تو بہتر ہے، اگر چہ ارتماسی بھی صحیح ہے۔ (مسئلہ ٣٤٥)

* * * (خوئی)شہید کے بدن سے مس کرنے کی صورت میں احتیاط واجب کی بنا پر غسل لازم ہے (العروة الوثقیٰ ج١، ص٣٩٠، م١١)

۷۸

*وہ مردہ انسان جس کا بدن گرم ہو اور ابھی سرد نہ ہوا ہو۔

*وہ مردہ انسان جسے غسل دیا گیا ہو۔(١)

٣۔غسل مس میت کو غسل جنابت کی طرح انجام دینا چاہئے،لیکن جس نے غسل مس میت کیا ہو،اور نماز پڑھنا چاہے تو اسے وضو بھی کرنا چاہئے۔(٢)

غسل میت:

١۔اگر کوئی مومن زاس دنیا سے چلا جائے،تو تمام مکلفین پر واجب ہے کہ اسے غسل دیں،کفن دیں،اس پر نماز پڑھیں اور پھر اسے دفن کریں، لیکن اگر اس کام کو بعض افراد انجام دے دیں تو دوسروں سے ساقط ہوجاتا ہے۔(٣)

٢۔میت کو درج ذیل تین غسل دینا واجب ہیں:

اول:سدر (بیری ) کے پانی سے۔

دوم:کافور کے پانی سے۔

سوم:خالص پانی سے۔(٤)

٣۔غسل میت،غسل جنابت کی طرح ہے،احتیاط واجب ہے کہ جب تک غسل ترتیبی ممکن ہو،میت کو غسل ارتماسی نہ دیں۔(٥)

____________________

(١)تحریر الوسیلہ ج١ ص٦٣۔ توضیح المسائل م٥٢٢ و ٥٢٦۔ استفتاآتص٧٩. العروة الوثقیٰج١ص٣٩٠م١١.

(٢)توضیح المسائلم٥٣٠.

(٣)توضیح المسائلم٥٤٢.

(٤)توضیح المسائلم٥٥٠.

(٥)توضیح المسائلم٥٦٥.

*(تمام مراجع)کوئی مسلمان (مسئلہ٥٤٨).

۷۹

عورتوں کے مخصوص غسل:(حیض،نفاس و استحاضہ):

١۔عورت،بچے کی پیدائش پر جو خون دیکھتی ہے،اسے خون نفاس کہتے ہیں۔(١)

٢۔عورت،اپنی ماہانہ عادت کے دنوں میں جو خون دیکھتی ہے،اسے خون حیض کہتے ہیں۔(٢)

٣۔جب عورت خون حیض اور نفاس سے پاک ہوجائے تو نماز اور جن امور میں طہارت شرط ہے ان کے لئے غسل کرے۔(٣)

٤۔ایک اور خون جسے عورتیں دیکھتی ہیں،استحاضہ ہے اور بعض مواقع پر اس کے لئے بھی نماز اور جن امور میں طہارت شرط ہے اُن کے لئے غسل کرنا چاہئے۔(٤)

____________________

(١)توضیح المسائلم٥٠٨.

(٢)توضیح المسائلم٥٥.

(٣)توضیح المسائلم٤٤٦٥١٥.

(٤)توضیح المسائلم٣٩٦٣٩٥.

۸۰

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

كتاب، ۱۶/۴۴; _كے ساتھ مقابلہ، ۱۴/۱۳;_ كے مخالفين، ان كے استہزائ، ۱۵/۱۱; ان كے برتاؤ كا طريقہ، ۱۴/۱۰، ۱۵، ۱۱; ان كا باہمى توافق، ۱۵/۱۱;_ كا مربّي، ۱۴/۱۳;_ كا مرد ہونا ، ۱۶/۴۳; _ كا لوگوں ميں سے ہونا ۱۴/۱۱۳; ان كا نقش ۱۶/۱۱۳;_كى ذمہ داري، ۱۴/۴،۱۶،۱۳;اس ميں موثر عوامل، ۱۶/۱۱۳; اس كادائرہ كار ۱۴/۴، ۱۶/۳۵;_ كے مشتركات، ۱۵/۸۰; _كو جھٹلانے والے ، ۱۵/۸۰; اس كى سزاء ۱۶/۳۶; ان كے انجام كا مطالعہ ۱۶/۳۶; _كى نبوت ، ۱۶/۴۴; اس كا فلسفہ، ۱۵/۱۰;_ كى نعمتيں ، ۱۶/۴۳; _كى نفرين ، ۱۴/۱۵; _كاكردار، ۱۴/۴،۱۵/ ۱۲;_ كى نہضت، اس كے موانع ، ۱۶/ ۶۳; _كى ضرورتيں ، ۱۵/۱۱; ان كى معنوى ضروريات،۱۴/۴۱;_ پر وحي، ۱۴/ ۱۳ ، ۱۶/۴۳،۴۴;_ كو وعدہ، ۱۴/۱۴،۴۷; ان كو سكونت كا وعدہ، ۱۴/۱۴;_ كى خصوصيات، ۱۶/ ۴۴; ان كى تحقيق، ۱۶/۴۳; _كا كار ہدايت، ۱۴/۵، ۱۰،۱۶/۳۶; _كى ہدايات، اس كى تاثير كى شرائط، ۱۶/۳۷; _كا باہمى توافق،۱۴/۵،۱۰،۱۱، ۸۰، ۱۶/۳۵; _كا لوگوں كے ہم زبان ہونا، ۱۴/۴;اس كا فلسفہ، ۱۴/۴; _كى مايوسي، ۱۴/۱۵نيزر_ك اطاعت، گذشتہ اقوام، خوف، سرزمينيں ، عصياں ، علماء، قوم ثمود، كفر ، مشركين، نعمت، ضرورت، ہدايت قبول نہ كرنے والے اور انبياء ميں سے ہر ايك

انتقام:_ميں صبر،۱۶/۱۲۶; _ميں عدالت، ۱۶/ ۱۲۸; _سے در گذر، ۱۶/۱۲۸نيز ر_ك اصحاب ايكہ ، خدا، دشمن، ظالم افراداور قوم لوطعليه‌السلام //انحراف:_سے اجتناب، ۱۶/۱۲۳نيز ر_ك انحراف جنسي، دين اور كفار

اندوہ:_كا رفع ،اس كے عوامل ، ۱۵/ ۹۸نيز ر_ك : خدا، كفار ، حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور مشركين

انذار:_كے آثار،۱۵/ ۳;_ كا ذريعہ، ۱۴/۵۲; عذاب سے _۱۶/ ۴۵،۴۶،۴۷; اس كا سرچشمہ،۱۶/ ۴۷; نزول عذاب سے _،۱۴۰/۴۴،۴۶; برے انجا م سے _،۱۵/۳; زمين ميں دھنسنے سے _،۱۶/۴۵; كفران نعمت سے _،۱۶/۱۱۲; سزا سے _،۱۴/۷; ہلاكت سے _،۱۵/۴نيز ر_ك آخرت ، استہزاء كرنے والے، امتيں ، انبياء، انسان، بدكار افراد، تبليغ ، تربيت ، حق كاا نكار كرنے والے ، خدا ، خطرہ ، قسم تو ڑنے والے، ظالم افراد، عہد توڑنے والے ، قرآن ، قوم ثمود، قوم لوطعليه‌السلام ، كفار ، كفار مكہ ،آسمانى كتابيں ، كفر كرنے والے ، لوطعليه‌السلام ، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، لوگ ، عيش پرست افراد، مشركين، مشركين مكّہ، موسىعليه‌السلام اور نعمت//انسان:_وں كى آفت پذيري، اس كا سبب،۱۴/۵۲; _وں كے ابعاد، ۱۵/۲۹، ۱۶/۲۸،۳۲،۷۰،۷۲; _ وں كى موت ، ۱۶/۶۱; _نوں كا اختلاف، ۱۶/۹۲ ;_وں كا اختيار ، ۱۴/۳،۲۲،۵۱،۱۵/۴۲، ۶۰، ۱۶/ ۹، ۳۳،۳۵،۴۳،۹۳،۹۹،۱۰۰، ۱۰۴; _ں كے اختيارات ، ان كا دائرہ كار،۱۶/۷۵;_ وہ كى قدر وقيمت ، اس كا معيار ، ۱۶/۷۶; _ وں كى استعداد ، ۱۶/۴;_وں كے اعضاء ان كا تناسب ،

۶۸۱

۱۵/۲۹;_ وہ كى گمراہى قبول كرنا، ۱۵/ ۳۹ ،۰ ۴،۴۱; _وں كے امتحان، ۱۴/۶; _وں كى پستى ان كا قانون كے مطابق ہونا ، ۱۶/۳۶;_ قابل قدر ، اس كى نشانياں ، ۱۶/۷۶، _ خشك مٹى سے ،۱۵/۲،۸۲،۳۳; _ نطفہ سے ۱۶/۴; _ كا مل ،۱۶/۸۹; _وں كا سختى ميں ہونا ، ۱۶/ ۵۳; _ وں كا قيامت ميں ہونا ، ۱۴/۲۱،۲۸; _ وں كا خدا كى بارگاہ ميں ہونا ، ۱۴/۲۱،۲۸;_ آسانى كے وقت، ۱۶/۵۴; _ سختى دور ہونے كے وقت، ۱۶/۵۴;_ پيرو كار ، ان كى اخروى استعداد، ۱۴/۲۱; ان كا اعتراض، ۱۴/۲۱;ان كا قيامت ميں ہونا، ۱۴/۲۱; ان كى رحم دلّي،۱۶/۵۸; _وں كا خاتمہ ، ۱۶/۶۱;_ كى اطاعت، اس كے عوامل، ۱۶/۶۹;_ كا بدن، ۱۵/۲۹ ;_ كى ملائكہ پر برترى ، ۱۵/۲۹،۳۰; _وں كى اخروى پاداش،۱۴/۵۱;_ وں كى پناہ گاہ، ۱۶/۵۳،۸۱; _ وں كى پيدائش، اس كا سرچشمہ ، ۱۶/ ۴;_ وں كا بڑھاپا ، ۱۶/۷۰;_ كا متاثر ہونا، ۱۵/۳۹، ۶۴;_ _وں كا تساوى ہونا، ۱۶/۷۱; _ _وں ، كا تفاوت، ۱۴/۱۱، ۱۶/۵۴ ، ۹۳; _وں كى اقتصادى تفاوت، ۱۶/۷۱، ۷۵;_ وں كا تكلّم، ۱۶/ ۴; _ وں كى تكليف، ۱۵/۹۹;_ وں كوخبر دار كرنا،۱۵/۸۹; _ وں كى جہالت ، ۱۶/۸، ۷۷، ۳۸ ،۷۸; _ وں كا اخروى حساب و كتاب، ۱۴/۱۴; _ وں كا اخروى حشر ، ۱۴/۲۱، ۱۵/۲۵، ۳۶; _ وں كى حقيقت ، ۱۶/۷۰;_ وں كے حقوق ، ۱۴/ ۳۳، ۱۶/۱۰;_ كى حيات ،اس كا تداوم ، ۱۵/۲۵; اس كا سبب، ۱۶/۲; اس كا سرچشمہ ۱۵/۲۹; _ وں كا خالق، ۱۶/۴;_ وں كى خدمت، ۱۴/۳۱; _ وں كى خطائ، ۱۶/۱۵; _ وں كى خلقت ، ۱۴/۲۰،۱۵/۲۶،۲۹،۱۶/۴، ۷۰; اس كى تاريخ ، ۱۵/ ۲۷، ۲۸; اس كى تدريجى خلقت، ۱۵/۲۹; اس كا عنصر، ۱۵/۲۶; ۲۸،۲۹، ۳۳; اس كا فلسفہ، ۱۶/۷۸; اس كى كيفيت، ۱۵/۲۹; اس كا سرچشمہ ،۱۶/۷۰;_ وں كى خواہشات، اس كى اجابت، ۱۶/۳۱; _ وں كى دشمني، ۱۶/۴; اس كى حيرت انگيزى ، ۱۶/۴; _ وں كى روح، ۱۵/۲۹; اس كى خلقت ، ۲۹۱۵; _ وں كى روزي، ۱۶/۱۱۴; اس كا تفاوت، ۱۶/۷۱; اس كے تفاوت كا سبب، ۱۶/۷۱ ; _ وں كى حسن پرستي، ۱۶/۴، ۶۳;_ وں كے سامنے ملائكہ كا سجدہ ۱۵/۲۹;_ وں كى سعادت ، اس كا سبب، ۱۶/ ۸۹; ان كا قانون كے مطابق ہونا ،۱۶/۳۶;_ وں كى فائدہ مندي، اس كے آثار ۱۶/۷۶;_ وں كى شخصيت، اس كا نقش، ۱۶/۱۲۱; _ وں كى صفات، ۱۴/۳۴، ۱۶/ ۵۴ ،۵۸; _ وں كى طبيعت، ۱۴/۳۴;_ وں كا ظلم ، ۱۴/۳۴;_ وں كا خاندان ، ان كى روزي، ۱۵/ ۲۰ ; _ وں كا عجز، ۱۴/۳۴،۴۶، ۱۵/۲۲، ۸۴، ۱۶/ ۱۸ ،۴۶، ۷۰، اس كے آثار ،۱۶/ ۵۳ ; _ وں كى عدالت خواہي، ۱۶/۹۰;_ وں كا كار عصيان، ۱۶/۶۱; اس كا خطرہ ، ۱۶/۸۱;_ وں كى عظمت ، ۱۴/ ۳۳;اس كا سبب، ۱۵/۲۹;_ وں كا عقيدہ، ۱۴/۱۸، ۱۶/۹۳;_ وں كے علائق، ۱۵/ ۴۸ ; _ وں كا علم، ۱۶/۷۰;_وں كا عمل، ۱۴/ ۳۸، ۱۶/ ۹۱

۶۸۲

،۹۳; _ وں كا غضب، اس كاغصہ كو كنٹرول كرنا، ۱۶/۵۸;_ وں كى غفلت ، ۱۶/۹۰;_ وں كى فراموشي، ۱۶/۷۰;_ وں كا انجام، ۱۶/۲۸، ۳۰، ۳۲، ۱۶/۷۰;_ وں كے فضائل ،۱۴/۳۲، ۳۳، ۳۴، ۱۵/۲۰ ،۲۹، ۱۶/۵ ،۱۱ ،۱۲ ،۱۳،۱۴،۱۵،۱۸، ۶۹;_ وں كى فطريات، ۱۵/۶۹ ،۱۶/۵۳ ،۷۲، ۹۰; _وں كا فہم، اس كا تفاوت، ۱۶/۱۰۲;_ وں كى كرامت، ۱۶/۸۱;اس كا سرچشمہ، ۱۵/۲۹;_ وں كا كفران، ۱۴/۳۴; _ وں كى اخروى سزا، ۱۴/ ۵۱; _ وں كے ميلانات، ۱۵/۳۹ ،۳۹، ۱۶/۶، ۱۴،۶۳،۹۵;_ وں كى گمراہي، ۱۵/۴۰، ۸۹;_كى مالكيت اس كا دائرہ كار، ۱۶/۷۵;_ وں كا اخروى مؤاخذہ، ۱۶/ ۹۳;_ وں كا مجادلہ كرنا، ۱۶/۴;اس كى حيرت انگيزي، ۱۶/۴;_وں كا مربي، ۱۴/ ۱۸; _ وں كى موت، ۱۴/۲۰، ۱۶/۶۱، ۷۰;_كى مسئووليت ، ۱۴/۲۲، ۵۱،۱۵ /۹۳ ، ۱۶/۸۹، ۹۳; ان كى معاشرتى مسئووليت، ۱۶/۹۰;_ وں كے مصالح، ۱۶/۷۱،۷۲، ۹۵; _وں كى معيشت، اس كى فراہمي، ۱۵/۲۰;_ وں كے مقامات، ۱۵/۲۹، ۳۰ ،۱۶/۸۱;_ وں كى مقہوريت، ۱۶/۷۰;_ وں كے منافع، ۱۶/۸۱; _ وں كا موعظہ اس كى اہميت ۱۶/۹۰;_ وں كى نعمتيں ، ۱۴/۳۴;_ وں ميں نفح روح،۱۵/۲۹; اس كے آثار، ۱۵/۲۹; اس كا سرچشمہ، ۱۵/۲۹; _ وں كا نقش، ۱۴/۷، ۱۸، ۱۵/ ۴۲;_ وں كى پريشاني، ۱۶/۱۱۱;_ كى ضروريات ، ۱۴/۳۳ ، ۱۶/۱۴، ۱۱۵; ان كى فراہمي، ۱۴/۳۳، ۳۴،۳۹، ۱۶/۹ ،۱۱، ۱۴، ۸۰، ۸۱; ان ميں بعض كى فراہمي، ۱۴/۳۴; اس كى اخروى ضرويات، ۱۶/ ۱۱۱، اس كى دائمى ضروريات ، ۱۶/۸۱، ان كى مادّى ضرويات ، ۱۴/ ۳۴ ، ۱۶/۹ ،۷۱ ،۸۱; ان كى معنوي، ضروريات، ۱۴/۳۱ ،۴۱، ۱۶/۹، ۶۴ ، ۸۹، ۹۰،۹۸، ۱۱،۱۲۱ ،۱۲۵; _وں كى ولادت ، ۱۶/۷۸;_ وں كى خصوصيات، ۱۵/۲۹، ۳۹، ۱۶/ ۲۸، ۳۵;_وں كى ہدايت، ۱۴/۱، ۲۵، ۱۵/۱۰، ۱۶/۴۳; اس كى اہميت، ۱۵/۱۲، ۱۶/۱۵ ; _ وں كو خبردار كيا جانا، ۱۶/۱۹نيز ر_ك خلقت، ابليس، تذكر ، خدا، ذكر ، آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور نعمت

انفاق:_كى اہميت، ۱۶/۷۵;آشكار_، ۱۶/۷۵;اس كى اہميت، ۱۴/۳۱،۱۶،۷۵، اس كى قدر و قيمت، ۱۴/۳۱;حلال چيزوں سے _، ۱۴/۳۱; ماتحت افراد پر _،اس كا ترك، ۱۶/۷۱; پنہاني_، ۱۶/ ۵ ۷ ; اس كى قدر قيمت، ۱۴/۳۱،۱۶/۷۵; اس كى اہميت، ۱۴/۳۱; ثروت مندى كى حالت ميں _ ،۱۶/۷۵; اس كى اہميت،۱۶/۷۵، موت سے پہلے _، ۱۴/۳۱; واجب_، ۱۴/۳۱; اس كى اہميت ، ۱۴/۳۱، ۱۶/۷۵ ; _ كا ترك ، اس كى حقيت ، ۱۶/۷۱; _كى تشريع، اس كى تاريخ، ۱۴/۳۱; اس كا مكہ ميں ہونا، ۱۴/۳۱;_كيطرف دعوت، ۱۴/ ۳۱; _ كا سبب، ۱۴/۳۱;_ كے شرائط، ۱۴/۳۱نيز ر_ك آزادافراد، حلال چيزيں اور ضروريات//انگور:_كا پاني، ۱۶/۶۷; _ كى قدر و قيمت، ۱۶/۱۱; _كا آيات خداوندى ميں سے ہونا،۱۶/۶۷;_ كا درخت، اس كو اُگانے والا،۱۶/۱۱; اس كا اگنا،

۶۸۳

۱۶/۱۱; اس سے عبرت، ۱۶/۶۷; اس كے فوائد، ۱۶/۶۷; _ كے محصولات ، ۱۶/۶۷; ان كا تنّوع، ۱۶/۶۷; _كے فوائد، ۱۶/۶۷نيز ر_ك شراب

انگيزہ:_كے عوامل ۱۴/۲۳،۳۱

اولياء اللہ:_ كى قبض روح، ۱۶/ ۳۲

اہل عذاب:ر_ك عذاب اہل كتاب:ر_ك قرآن

اياّم اللہ:۱۴/۶_كى اہميت،۱۴/۵;_اور آيات خدا، ۱۴/۵; _سے مراد، ۱۴/۵;_كا نقش، ۱۴/۵نيز ر_ك :تذكر، ذكر ، شكر كرنے والے اور صابرين

ايمان:_ كے آثار ، ۱۴/۱۰،۱۱،۲۷، ۵۲ ،۱۵/۷۷، ۱۶/۹۷، ۹۹،۱۰۵،۱۰۷;_ ميں استقامت، اس كى اہميت، ۱۶/۱۰۶;_ كى اہميت، ۱۴/۱۰،۲۳;_ سے اعراض اس كے موانع، ۱۶/۱۰۷;آخرت پر_اس كى اہميت، ۱۶/۲۳; اس كے دلائل، ۱۶/۲۲; اس كے موانع،۱۶/۲۲; قرآن كے كچھ حصّہ پر_ ۱۵/۹۱; توحيد پر _، اس كا پيش خيمہ، ۱۶/۷۴، اس كے عوامل ۱۶/۷۱; سختى ميں _، ۱۶/۵۴، قلبي_، اس كى اہميت،۱۶/۱۰۶;_اور عمل صالح، ۱۴/۱۸، ۲۳;_ ميں سبقت لينے والے ، ۱۵/۲۴;_ كى تاثير اس كے شرائط، ۱۴/۲۷;_ ميں ثابت قدم،۱۴/۲۷; _كا مقام ، ۱۶/۲۳; _ كى حفاظت، اس كى اہميت، ۱۶/۱۱۰; اس كے عوامل،۱۶/۱۱۰; _ كى طرف دعوت، ۱۴/۱۰; _ميں سستي، اس كا سبب۱۶/۹۴; _كى مہلت، ۱۵/۸; _كے فوائد، ۱۴/۱۰; _سے محروم افراد، ۱۵/۴۴ ;_كے مراتب،۱۵/۹۹;_كا معيار، ۱۶/۱۰۶; _ كى نشانياں ، ۱۶/۱۱۹;_ كا نقش، ۱۵/۸۸

خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائي

اہل جہنم:۱۴/ ۱۶، ۲۹، ۳۰، ۱۵/ ۴۳، ۱۶/ ۲۹_ كا مشروب، اس كى كيفيت، ۱۴/ ۱۷; _ كى اقسام، ۱۵/ ۴۴; _كا پيراہن، اس كى بو، ۱۴/ ۵۰،_ كى تشنگى (پياس) ، ۱۴/۱۷;_كى جاودانيت، ۱۴/۱۷; _كاجزع، (گريہ و زاري) اس كا بے فائدہ ہونا،۱۴/۲۱;_ كا صبر، اس كا بے ثمر ہونا، ۱۴/۲۱; _قيامت ميں ، ۱۴/ ۲۱;_اور موت، ۱۴/۱۷; _ كى سرزنش، ۱۴/ ۲۲; _كى قبض روح ، ۱۶/۲۸;_ كى گمراہى ، اس كے عوامل ، ۱۴/ ۲۲; _ كا ايك دوسرے كو پہچا ننا ، ۱۴/ ۲۱; _ميں ورود ، اس كى كيفيت ، ۱۵/ ۴۴نيز ر_ك جہنم//اہل تشيع:_كے فضائل ، ۱۴/ ۳۷، ۱۵/ ۴۲; _كے مقامات، ۱۴/ ۲۴

۶۸۴

اشاريے (۲)

''ب''

باپ:_كيلئے استغفار،۱۴/۱۴/;_ كى ولايت، ۱۶/۵۹نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام

باديہ نشين افراد:_ كى تعمير منازل ،۱۶/۸۰

بارش:_كا برسنا، ۱۵/۲۲، ۱۶/۱۰،۶۵;_آيات الہى ميں سے ، ۱۶/۱۱; اس كے عوامل، ۱۵/۲۳; اس كا سرچشمہ، ۱۵/۲۲،۱۶/۶۵;_كى تقدير،۱۵/۲۲;_ كے فوائد،۱۵/۲۲، ۱۶/۱۰،۶۵;_كا سرچشمہ، ۱۴/۳۲،۱۶/۱۰; _ كا نقش ، ۱۴/۳۲

سامان كا حمل و نقل:ر_ك چوپائے اور اونٹ

دينا كى طرف بازگشت:_ كى درخواست، ۱۴/۴۴

باطل:_كى وضاحت، اس كے عوامل، ۱۶/۱۲۴; _كى تشخيص، اس كا طريقہ ۱۴/۲۶نيز ر_ك ، آرزو، حق ، عقيدہ، قياس، كفار اور مشركين

بت پرست افراد:۱۴/۳۵،۳۶;_كا اضلال، ۱۴/۳۶نيز ر_ك ، بت پرستي

باطل معبود:_وں سے روگرداني، ۱۶/ ۳۶; _وں كى بے شعوري، ۱۴/ ۱۰;_وں كا بطلان، ۱۶/ ۲۷; _وں كا تعدد، ۱۶/ ۲۰،۲۱; _وں كى تكذيب، ۱۶/ ۸۶; _وں كى جہالت، ۱۶/ ۲۱، ۵۶; _وں كى حمايت ، ۱۶/ ۲۷; _وں كى رازقيت، ۱۶/ ۵۶; _وں كا سہم المال ۱۶/۵۶; اس كى مذمت ۱۶/۵۶;_سے شكايت، ۱۶/ ۸۶; _وں كى عبادت، ۱۶/ ۷۳; _وں كا عجز; ۱۶/ ۲۰، ۷۳; _وں كے ساتھ مجادلہ، ۱۶/ ۸۶; _وں كى مخلوقيت، ۱۶/ ۲۰; _وں كا مردہ ہونا، ۱۶/ ۲۱; _اور خالقيت، ۱۶/ ۲۰;_اور رازقيت، ۱۶/ ۵۶، ۷۳;_كا نقش ، ۱۶/ ۶۸نيزر_ك خوف، عقيدہ، مشركين اور سچے معبود

بت پرستي:_ كے آثار ، ۱۴/۳۶; _كى تاريخ ،۱۴/۳۵;_كا پھيلاؤ ،اس كى پريشانى ، ۱۴/۳۶; اس سے محفوظ رہنا، اس كى درخواست، ۱۴/۳۵،۳۶نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام اور مشركين مكہ

بھروسہ:خدا پر_ ،۱۶/۷۶نيز ر_ك موجود ات

بادل:_كا برسنا،۱۵/ ۲۲; اس كے اسباب ۱۵/۲۲; _ميں پانى كا جمع ہونا، ۱۵/۲۲; _كى حركت،اس كے عوامل ۱۵/۲۲; _كے فوائد،۱۵/۲۲

۶۸۵

بتوں :_كا گمراہ كرنا، ۱۴/۳۶نيز ر_ك بت پرستي

بخشش:ر_ك مغفرت

بدعت:_كے آثار ، ۱۶/۱۱۶;_ كى مغفرت، اس كے شرائط ، ۱۶/۱۱۹; _ميں جہالت، ۱۶/۱۱۹; _ كا حرام ہونا،۱۶/۱۱۶;_ كى حقيقت، ۱۶/۱۱۶; _كا زياں ، ۱۶/۱۱۷;_ كى سزا، ۱۶/۱۱۷; _كے منافع ،ان كى بے قعي، ۱۶/۱۱۷; _كا سبب، ۱۶/۱۱۶;_ سے نہي، ۱۶/۱۱۶نيز ر_ك بدعت پيدا كرنے والے

بدعت پيدا كرنے والے:۱۶/۳۵_ں كا عذاب، ۱۶/۱۱۷;_ں كى محروميت، ۱۶/۱۱۷نيز ر_ك بدعت

بدعت پيدا كرنا:ر_ك بدعت پيدا كرنے والے اور مشركين

بہترين_، ۱۴/۲۳،۱۶/۳۲نير ر_ك اہل بہشت

بہرہ پن :ر_ك دنيا طلب افراد اور مرتدين

برائياں :_وں كى تزيئين ، اس كے عوامل ، ۱۵/ ۳۹;_ وں سے نفرت، ۱۶/ ۶۳بيت المال:۱۶/۱۰

بيٹي:_سے نفرت، ۱۶/ ۶۲; _ كى زندہ در گوري، ۱۶/۵۹; اس كى ناپسنديدگى ، ۱۶/ ۵۹نيز ر_ك جاہليت، خدا ، لڑكى كا قتل، لوطعليه‌السلام اور مشركين بے جا توقعات:۱۵/ ۸

بيٹا:ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، بنى اسرائيل اور علائق

بيٹے سے محبت:ر_ك مشركين اور مشركين مكہ

برائت:ر_ك ابليس، شرك اور شيطان

بڑھاپا:_كے آثار ، ۱۵/۵۴،۵۵، ۱۶/۷۰;_ميں جہالت ، ۱۶/۷۰;_ميں ضعف،۱۶/۷۰;_ميں فراموشي، ۱۶/۷۰; _ميں اولاد، ۱۴/۳۹، ۱۵/ ۵۴ ; اس سے تعجب ، ۱۵/۵۴، ۵۶نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، اميدوارى اور انسان

بدكار افراد:

۶۸۶

_كى مغفرت، ۱۶/۱۱۹; _پر اتمام حجت، ۱۶/۴۸; _كو انذار ، ۱۶/۴۷;_كا خوف، ۱۶/۴۷; _ كا عذاب،۱۶/۴۵; اس كا حتمى ہونا، ۱۶/۴۵، ۴۶; ان كا دنياوى عذاب ، ۱۶/۴۷; _كى ہلاكت، ۱۶/۴۷; ان كى ہلاكت تدريجى ، ۱۶/۴۷

بدن:_بہشت ميں ، ۱۵/۴۷; اس كى خلقت، ۱۵/۲۹; _ميں موثرعوامل، ۱۶/۵۸نيز ر_ك انسان

بھائي چارگي:_كے عوامل،۱۵/۴۷

برترى كى خواہش:ر_ك مشركين

برگزيد گى :_كا معيار ، ۱۶/۱۲۱نيز ر_ك ابراہيم،عليه‌السلام انبياء، برگزيدہ افراد، شرك كرنے والے ، صبر كرنے والے اور عمل

برہان:_ان ۱۴/۱۰; _عقلى ، اس كى اہميت ، ۱۶/۱۲۵نيز ر_ك انبياء ، تبليغ اور دعوت

بسملہ:_كے آثار ، ۱۶/۹۸

بشارت:بے اولاد افراد كو _، ۱۵/۵۵; پاداش كى _،۱۴/۷; سرور كى _، ۱۶/۳۲; سلامتى كي_ ،۱۶/۳۲; عالم بيٹے كى _۱۵/۵۳; بيٹے كى ولادت كى _، ۱۶/۵۸; _كے عوامل ، ۱۶/۸۹

خاص موارد ميں خود موضو ع ميں تحقيق كى جائے

بشر:ر_ك انبياء، انسان، كفار مكہ، مشركين مكہ، نبوت اور وحي

بيٹى كا قتل:_ كا ظلم ، ۱۶/ ۶۱نيز ر_ك جاہليت

بصيرت:_ كى قدر و قيمت، ۱۵/۷۲; اہل_اور موجودات كے رنگ كا تنوع، ۱۶/۱۳

بعثت:ر_ك انبياء، حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور لوگ

بلائيں :معاشرتي_،۱۶/۱۱۲; طبيعي_، ان كا سبب، ۱۵/۴بندگان خدا:۱۵/۴۵;_كاگمراہ نہ ہونا ، ۱۵/۴۰، ۴۱; _كا تقرّب، ۱۴/۳۱;_كى دعوت، ۱۴/۳۱; _كى كمى ، ۱۵/۴۰; _ كى مصونيت، ۱۵/۴۲;_ كى نشانياں ، ۱۴/۳۱

بندگى :ر_ك عبوديت

۶۸۷

بنى اسرائيل:_كى تاريخ سے آشنائي، ۱۴/۹;_ كا امتحان، ۱۴/۶;_كى اذيت، ۱۴/۶;_كى آزمائش، ۱۴/ ۶ ; _ اور قوم ثمود كى تاريخ، ۱۴/۹; _اور قوم عاد كى تاريخ ، ۱۴/ ۹; _اور قوم نوح كى تاريخ ، ۱۴/۹; _كى غلط فكر ، ۱۴/۸; _كے بيٹے ، ان كا قتل ، ۱۴/۶;_كى تاريخ، ۱۴/۶;_كو تذكر ، ۱۴/۹;_كو تاكيد ، ۱۴/۷;_كى خواتين، ان كا حيائ، ۱۴/۶ ; _ كى سرزنش، ۱۴/۹;_كا شكنجہ، ۱۴/۸; _سے عبرت نہ لينا، ۱۴/۹; _كا كفر، ۱۴/۸; كى گمراہي، ۱۴/۵; _ كى نجات، ۱۴/۶،۷; اس كے عوامل ، ۱۴/۶;_كى نعمتيں ، ۱۴/۶،۷;_كو نہي، ۱۴/۸;_ كى ہدايت، ۱۴/۵;_اس كى اہميت،۱۴/۵ينز ر_ك ، تذكر، ذكر ، حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور موسيعليه‌السلام

بہشت:_كے باغات،۱۵/۴۵; ان كا تعدّد، ۱۴/۲۳، ۱۶/۳۱ ; ان كا تنوع، ۱۵/۴۵; _ كے تخت، ۱۵/۴۷;_ميں ہميشہ رہنے والے ،۱۴/۲۳ ، ۱۵/۴۸،۱۶/۳۱;_ كى جاودانيت، اس كے شرائط ۱۴/۲۳، اس كے عوامل، ۱۴/۲۳; _كے چشمے ، ۱۵/۴۵; ان كا تنوع، ۱۵/۴۵;_ كے درخت، ۱۴/۲۳; كى طرف دعوت، ۱۵/۴۶ ، ۱۶/۳۲; _ ميں كينہ كى برطرفي، ۱۵/۴۷; _كى صفات، ۱۴/۲۳، ۱۶/ ۳۱;_كے اسباب، ۱۴/۲۳ ،۱۵/ ۴۵ ، ۱۶/۳۱، ۳۲; _ كى نعمتيں ، ۱۵/۴۵، ۱۶/۳۱; اس كى مادى نعمتيں ، ۱۵/۴۸; اس كى معنوى نعمتيں ، ۱۵/۴۸;_كى نہرين، ۱۴/۳۲، ۱۶/۳۱

نيزر_ك: بدن، اہل بہشت، تذكر، مومنين، متقين اور مشركين

اہل بہشت:۱۴/۲۳،۱۵/۴۵،۴۶،۱۶/۳۲۴;_كى آسائش ، ۱۵/۴۷،۴۸; _كابرتاؤ ، اس كا طريقہ، ۱۴/۲۳;_كى محفل، ۱۵/۴۷; _اور كينہ، ۱۵/۴۷;_ كا تحيت و سلام، ۱۴/۲۳;_ كى خواہشات ، ان كى اجابت، ۱۶/۳۱;_ كا رفاہ، ۱۵/۴۸ ; _كے تعلقات، ۱۴/۲۳; _كو سلام، ۱۴/۲۳;_كا سلام ، ۱۴/۲۳;_كى محبت، ۱۴/۲۳نيز ر_ك بہشت

بے تقوي:ر_ك تقو

بے ديني:_كے آثار ، ۱۶/۸۸

خوف:ر_ك خوف

بيماري:_كى شفائ، اس كے عوامل، ۱۶/۶۹نيز ر_ك قلب

بينائي:_ كى اہميت، ۱۶/۷۸;_ كا نقش،۱۶/۷۸ر_ك نعمت اور نوزاد

''پ''

پاداش:

۶۸۸

_سے استفادہ، ۱۶/۹۷;_اخروي، ۱۶/۴۱; اس كى قدر و قيمت، ۱۶/۳۰;اس كے عوامل، ۱۴/۵۱، ۱۶/۹۷; _دنياوى ، اس كى قدر و قيمت، ۱۶/۳۰; _ مادّى اس كا وعدہ، ۱۴/۱۰; _معنوى ، اس كا وعدہ، ۱۴/۱۰;عمل كے متناسب_ ،۱۴/۵۱;_كا سبب، ۱۴/۵۱، ۱۵/۹۳;_كے عوامل ، ۱۴/۵۱، ۱۶/۹۶ ، ۹۷; _كے مراتب، ۱۶/۴۱، ۹۶; _كا سرچشمہ، ۱۶/۵۲;_كے اسباب ، ۱۶/۴۱

خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائي

پاكيزگي:_كے آثار ، ۱۵/۵۹;_كى نشانياں ، ۱۵/۶۰نيز ر_ك پاكيزہ افراد اور لوطعليه‌السلام

پاني:_سے استفادہ ،۱۶/۱۰; _كے فوائد ،۱۴/۳۲ ، ۱۶/۱۱،۶۵; _كے منابع ،۱۴/۳۲، ۱۵/۲۲ ، ۱۶/۱۰،۶۵;پينے كا_، اس كے منابع ، ۱۵/ ۲۲نيز ر_ك بادل اورانگور

پرہيز گار افراد:ر_ك متقين

پرہيزگاري:ر_ك تقو

پاكيزہ افراد:_كا استقبال، ۱۶;_كا خاندان، ان كا حق كو قبول نہ كرنے كا امكان، ۱۵/۶۰;ان كے فساد كا امكان، ۱۶/۶۰;ان كا كفر كا امكان، ۱۵/۶۰;_ كے ساتھ رشتہ دارى ، اس كے آثار ،۱۵/۶۰; اس كا نقش، ۱۵/۶۰;_كى موت، ۱۶/۳۲نيز ر_ك پاكيزگي

پائيداري:ر_ك استقامت

پريشاں :ر_كا رفع ، اس كے اسباب، ۱۴/ ۲۷نيزر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، گذشتہ اقوام، انسان، بت پرستي، سرنوشت، شرك ، كفار ، لوطعليه‌السلام اور محمد صلعم

پنہانى طور پر باتيں سننا:ر_ك جن اور شيطان

پركھنا:_كا معيار، ۱۶/۴۱

پرستش:ر_ك عبادت

پرندے:_وں كى پرواز،۱۶/۷۹;_وں كا مطالعہ، ۱۶/ ۷۹ ;_وں كا سرچشمہ، ۱۶/۷۹;_وں كا محافظ، ۱۶/۷۹

پشم:ر_ك چوپائے،حيوانات، اونٹ، گائے، گوسفند اور نعمت

پشيماني:

۶۸۹

_كے عوامل،۱۴۰/۲۲، ۱۵/۲،۳نيز ر_ك كفر ، گناہ اور قيامت

پليدگي:ر_ك آخرت اور مشركين

پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :ر_ك آنحضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

پيغمبران:ر_ك انبياء

پيمان:ر_ك عہد

پستي:ر_ك ذلت

پہاڑ:_وں كا استقرار ، ۱۵/۱۹; _وں ميں سكونت ، ۱۶/ ۸۱; _وں كى اہميت، ۱۶/ ۱۵; كو ہستانى پناہ گاہ، ۱۶/ ۸۱; _وں كى پيدائش ، اس كى تاريخ ، ۱۵/ ۱۹; _وں كى خلقت، ۱۵/ ۱۹، ۱۶/ ۸۱ ;اس كا فلسفہ ، ۱۵/ ۱۹، ۱۶/ ۱۵; _ كے فوائد، ۱۵/ ۱۹، ۱۶/ ۱۵نيز ر_ك نعمت

پھل:_وں كا اگنا، اس كے عوامل، ۱۴/ ۳۲; اس كا فلسفہ، ۱۴/ ۳۲; اس كا نقش ، ۱۴/ ۳۲نيزر_ك تغذيہ اور نعمت

''ت''

تاريخ:_كے تحولات ، ان سے آگاہى كے آثار ، ۱۵/۱۱; ان كى شناخت، ۱۵/۷۷; ان ميں موثر عوامل ، ۱۴/۱۴، ان كا سرچشمہ، ۱۴/۶، ۱۵/۴، ۱۶/۲۶ ; _ كا تكرار ۱۶/۶۳;_ سے عبرت، ۱۴/۴۵ ، ۱۵/ ۷۵، ۷۶،۷۷، ۱۶/۳۶;_ كے فوائد، ۱۴/ ۹ ، ۴۵ ، ۱۵/۷۷;_كا مطالعہ ، اس كے آثار ، ۱۶ / ۳۶; اس كى اہميت، ۱۵/۷۶;_كے مخفى گوشے ، ۱۴/۹ ;_كا نقل، اس كى اہميت، ۱۵/۵۱; اس كے فوائد، ۱۵/۵۱

تمام نقلى تاريخ كے موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائي

تبليغ:_كے آثار ، ۱۶/۱۲۶;_كى آفت شناسي، ۱۵/۱۳، ۱۶/۱۲۵;_ كا ذريعہ، ۱۶/۱۲۵;_ كے اركان، ۱۶/ ۱۲۵;_ميں انذار ،۱۵/۹۸;_ميں عطوفت پذيري،۱۶/۱۲۵;_ميں برہان، ۱۶/۱۲۵;_كى تاثير ، اس كے موانع، ۱۶/۱۲۵;_مخاطبين كے متناسب، ۱۶/۱۲۵;_ميں حكمت، ۱۶/۱۲۵;_كا طريقہ ، ۱۴/۴، ۱۶/۳۲،۴۷،۱۲۵،۱۲۷;اس كو استعمال كرنے كے آثار ، ۱۶/۱۲۵;_كے شرائط، ۱۵/۱۳،۸۵;_ميں صبر ، ۱۶/۱۲۶ ،۱۲۷ ،۱۲۸; _ميں صراحت، ۱۵/۹۴،۱۶/۳۵،۸۲;_ميں عفو، ۱۶/۱۲۶; _ميں جذبات، ۱۶/۱۲۵; _ميں لوگوں كى تہذيب، ۱۴/۴;_ميں قاطعيت، ۱۵/۹۴; _

۶۹۰

ميں احسن مجادلہ، ۱۶/۱۲۵;_ميں موعظہ، ۱۶/ ۱۲۵نيز ر_ك :ابراہيمعليه‌السلام ،انبياء، دين ، دينى قائدين ،شرك اور حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

تجاوز:_سے اجتناب، ۱۶/۹۰;_كا پيش خيمہ، ۱۶/۹۰; _ كى ناپسنديدگي، ۱۶/۹۰;_سے نہي، ۱۶/۹۰

تجاوزكرنا:ر_ك كفار

تجربہ:_كا نقش، ۱۶/۷۸

تدبير:ر_ك خد

تہذيب و تمدن:_كے آثار۱۴/ ۱۰; _كى اہميت، ۱۶/ ۱۲۵; _اور عقيدہ، ۱۴/ ۱۰نيز ر_ك انبياء اور تبليغ

تذكر:_كے آثار ، ۱۶/۱۷;_كا ذريعہ، ۱۴/۲۵;بہشت ميں خواہشات كے پورا ہونے كا _،۱۵/۴۸;ايام اللہ كا _، ۱۴/۵;گذشتہ اقوام كى تاريخ كا_، ۱۴/۹;بنى اسرائيل كى تاريخ كا _،۱۴/۹; قوم ثمودكى تاريخ كا_، ۱۴/۹ ;قوم عاد كى تاريخ كا _، ۱۴/۹;قوم نوح كى تاريخ كا _،۱۴/۹;خلقت انسان كا _،۱۵/۲۸;ابراہيمعليه‌السلام كى دعا كا _، ۱۴/ ۳۵; متقين كى سعادت كا _،۱۶/۲۲; كفار كى شقاوت كا_، ۱۶/۳۲;قصہ ابراہيمعليه‌السلام كا_، ۱۴/۳۵; قصہ موسىعليه‌السلام كا _،۱۴/۶;_كے عوامل ، ۱۵/۹،۱۶/۲۴

نيزر_ك صاحبان عقل بنى اسرائيل اور ضرورتيں

تربيت:

_ميں نمونے ،۱۶/۳۲;_ كا طريقہ ، ۱۴/۹۷ ،۱۵/۵۰،۵۱، ۱۶/۳۲،۹۰،۱۲۸;_كا پيش خيمہ، ۱۶/۸۱ينز ر_ك: جاہل افراد

ترحم:ر_ك كفار اور مشركين

تزكيہ:_كى اہميت، ۱۶/۷۶

تسبيح:ر_ك خدا، ذكر، عبادت اور موجودات

تسليم:_كے آثار ، ۱۶/۱۱۶; خدا كے سامنے_، ۱۶/ ۸۱; اس كے آثار ، ۱۶/ ۱۲۰; اس كى اہميت، ۱۶/۸۱; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/۴۸،۸۱; اس كا انجام ، ۱۵/۲;_ كا مقام ، اس كى اہميت، ۱۶/۸۱نيز ر_ك :حق ، دين، عذاب اور مشركين

تضرّع:ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، دعا اور سختي

۶۹۱

تعاون:_كے آثار، ۱۶/ ۷۲; اجتماعي_، اس كا ترك، ۱۶/ ۷۲; خانداني_، ۱۶/ ۷۲

تعصّب:ر_ك گذشتہ اقوام

تعطيل كا دن:ہفتہ وار_، اسكى تاريخ، ۱۶/۱۲۴نيز ر_ك اديان، سينچر اور يہود

تعقل:_كے آثار ،۱۴/۵۲، ۱۵، ۷۵، ۱۶/ ۱۲،۶۷;_ كى اہميت، ۱۶/۱۲،۷۹،۸۰،۸۱; خلقت ميں _ ،۱۶/ ۱۲; آيا ت خدا ميں _، ۱۵/ ۷۵; زندگى ميں _، ۱۶/۸۰; تاريخ ميں _، ۱۵/۷۵، سايوں ميں _ ۱۶/۸۱; طبيعت ميں _، اس كى اہميت، ۱۶،۱۲; صحيح_، اس كا نقش، ۱۶/۱۲۳; _ كى طرف دعوت ، ۱۵/۷۵; _كے موانع، ۱۵/۷۲نيز ر_ك تفكر او رمومنين

تعليم:ر_ك تعليم

تعلم:_ كا پيش خيمہ، ۱۶/۷۸نيز ر_ك كشتى رانى اور حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

تعليم:_كا طريقہ، ۱۴/ ۱۹،۲۴

تعمير منزل:_ كى تاريخ، ۱۵/۸۲; _كا فلسفہ، ۱۶/ ۸۰نيز ر_ك باديہ نشين افراد، گھر ، قبائل اور قوم ثمود

تعظيم:_كى نشانياں ، ۱۵/۲۹

تفرقہ:ر_ك اختلاف

تقرّب:_خدا ، اس كے عوامل ، ۱۵/ ۴۲; اس سے محروم افراد، ۱۴/۳۶نيز ر_ك بندگان خدا اور مومنين

تقليد:قائدين كي_، ۱۴/۲۱; علماء كى _، ۱۶/۴۳; گمراہوں كى _، ۱۴/۲۱; مستكبرين كي_،۱۴/۲۱; اس كے عوامل، ۱۴/۲۱; آباو و اجداد كي_، ۱۴/۱۰; اندھى _، ۱۴/۱۰،۲۱; اس كے آثار ، ۱۴/ ۲۱; ناپسنديدہ ۱۴/۱۰; واجب_، اس كے دلائل ، ۱۶/۴۳نيز ر_ك گذشتہ اقوام، انبياء، كفار اور گنہگار افراد

تقوي:_كے آثار ، ۱۵/۴۵،۴۶،۴۷،۶۹، ۱۶/ ۳۰، ۳۱، ۱۲۸;_كى قدرو قيمت، ۱۶/ ۲، ۳۰;_ كى اہميت،۱۶/۲،۳۱; عدم تقوي، اس كے آثار،۱۵/۶۹; _كى پاداش، ۱۶/۳۰; _ كى دعوت ، ۱۵/۶۹، ۱۶/۲; _كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۲; _كے

۶۹۲

موارد، ۱۶/۱۲۸; _كى نشانياں ، ۱۶/۱۲۸

تقيہ:_كے احكام ، ۱۶/ ۱۰۶، _كى اہميت، ۱۶/۱۰۶;_ كا جواز، ۱۶/ ۱۰۶;_ كى ممنوعيت، ۱۶/ ۱۰۶نيز ر_ك عمار ياسر

تفكر:_كے آثار ، ۱۶/۴۲،۶۹; _كى اہميت، ۱۵/ ۴۴، ۶۹; _كى طرف تشويق، ۱۶/۶۹، عالم طبيعت ميں _، ۱۶/۱۱; ۶۹; اس كے آثار ، ۱۶/۶۹; اس كى اہميت، ۱۶/۱۱; كفر كے رہنماؤں كے انجام ميں _، ۱۴/۲۸; كفر كرنے والوں كے انجام ميں _، ۱۴/۲۸; قرآن ميں _، اس كے آثار ، ۱۶/۴۴;ديني_، اس كا پيش خيمہ، ۱۶/۱۱۰; _كى طرف دعوت ، ۱۶/۶۹; _كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۱;_ كے مراتب ، ۱۶، ۱۳; _ كا نقش، ۱۶/۸۱نيز ر_ك متفكرين

تكامل:_ كا پيش خيمہ، ۱۶/۸۹;_ كے عوامل ، ۱۴/ ۵، ۱۶/۳۲، ۹۷نيز ر_ك حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

تكبّر:_كے آثار ، ۱۵/۳۳نيز ر_ك ابليس، كفار اور متقين

تكليف: (شرعى وظيفہ)_كى عموميت، ۱۵/۹۹، ۱۶/ ۱۲۵;_كا رفع، اس كے شرائط ،۱۶/۱۱۵; اس كے عوامل، ۱۶/ ۱۰۶، ۱۱۵;_ پر عمل ، اس كا پيش خيمہ، ۱۶/۱۱۵; اس كے عوامل ، ۱۶/۱۰۶، ۱۱۵; _ پر عمل ، اس كا پيش خيمہ، ۱۶/۹۱; _ميں قدرت ، ۱۶/ ۱۱۵; اہم ترين_، ۱۴/۳۱، ۳۷،۴۰نيز ر_ك ابليس، انسان، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مضطر اور ملائكہ

تمثيل:ر_ك قرآنى مثاليں

تمدّن:_ تاريخ، ۱۵/۶۷نيز ر_ك لوطعليه‌السلام

توبہ كرنے والے افراد:_كى مغفرت ، اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۱۹نيز ر_ك توبہ

تواضع:_كا ملاك ، ۱۵/۸۸نيز ر_ك انبياء، مومنين، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور نعمت

توبہ:_كے آثار ، ۱۶/ ۱۱۰،۱۱۹، بے نتيجہ_، ۱۴/ ۴۴;_ كى قبوليت ، اس كے شرائط، ۱۶/۱۱۹

نيز ر_ك توّابين

توحيد:

_ كے آثار ، ۱۶/۵۱،۵۲;_ كا اعلان، -۱۶/ ۵۱; _كى اہميت، ۱۴/ ۵۲، ۱۵/۷۵، ۷۷، ۱۶/۲، ۵۱،

۶۹۳

۷۷;_ افعالى ، ۱۵/ ۲۳; ۲۵، ۱۶/۳، ۱۰، ۱۴ ،۷۳;_در خالقيت ، ۱۵/ ۸۶،۱۶/ ۳، ۷;_ دررازقيت، ۱۶/ ۷۳; _ذاتى ، ۱۶/۵۱;_ ربوبي، ۱۴/۱۸; اس كے دلائل، ۱۴/ ۳۴، ۱۶/۷; اس كى تكذيب كرنے والے ، ۱۶/۵۴;_عبادي، ۱۶/ ۲۲، ۵۱،۷۳; اس كيطرف دعوت، ۱۶/ ۳۶; _كى دعوت، ۱۶/۲،۵۱;_ كے دلائل ، ۱۴/۳۲،۳۳، ۵۲; ۱۶/ ۳، ۴، ۱۰، ۱۱،۱۳، ۲۲، ۵۲، ۵۳; _كا پيش خيمہ ، ۱۴/ ۵۲; _سے اعراض كرنے والے، اس كا ظلم، ۱۴/ ۱۵; ان كى ہٹ دھرمى ، ۱۴/ ۱۵

نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، انبياء، ايمان، زمين پر رينگنے والے ، خدا، ذكر ، قائديں ، عقيدہ، فطرت ، قيامت ، مكہ ، ملائكہ اور ہدايت

تورات:_ كى تعليمات، ۱۴/ ۵; _كا ہدايت كرنا، ۱۴/ ۵

توفيقات:خدا كى توفيقات سے محروم افراد، ۱۵/۳۵; شكر گزارى كى توفيق ، اس كى درخواست، ۱۴/۳۷; عبادت كى توفيق، اس كا پيش خيمہ، ۱۴/ ۳۷; _ ميں موثر عوامل ، ۱۶/۱۲۱نيز ر_ك فرزند اور نماز

توكل:_كے آثار ، ۱۴/ ۱۳ ، ۱۶/ ۴۲، ۹۹;_ كى اہميت، ۱۴ /۱۱، ۱۲; خدا پر _، ۱۴/ ۱۲،۱۳، ۱۶/ ۴۲، ۹۹;_ كى دعوت، ۱۴/۱۱، ۱۲; _كا پيش خيمہ، ۱۴/ ۱۱،۱۲ ،۱۶/۹۹ ; _ كے فوائد; اس كے اُخروى فوائد، ۱۶/۴۲ ; اس كے دنياوى فوائد، ۱۶/ ۴۲; _كا معيار ، ۱۶/۴۲; _كے موارد، ۱۶/۹۹نيز ر_ك انبياء، مہاجرين، اور ضرورتيں

تہمت:ر_ك آخرت، آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور مشركين، قرآن ، قريش، كفار ، كفار مكّہ

''ث''

ثابت قدم افراد:۱۴/۲۷;_صراط مستقيم پر ۱۶/۷۶

ثابت قدمي:_كے عوامل، ۱۴/۲۷نيز ر_ك ايمان ، قرآن اور مومنين

ثروت:_ كا سرچشمہ، ۱۵/ ۸۸نيز ر_ك دولت مند افراد، ذكر اور نعمت

ثروت مند افراد:_كا گمراہ كرنا، ۱۴/ ۳۰نيز ر_ك ثروت

ثنويت(دوگانگي):_كا بطلان، اس كے دلائل، ۱۶/ ۵۳; _سے نہي، ۱۶/ ۵۱

ثواب:

۶۹۴

ر_ك پاداش

''ج''

جادو:ر_ك حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

جاہل افراد:_كى تربيت،۱۶/ ۱۲۸;_اور علماء،۱۶/ ۴۳نيز ر_ك جہالت اور معاد

جاہليت:_ميں تفريق، ۱۶/۵۹;_ ميں لڑكى ، ۱۶/۵۸، ۵۹، ۶۰،۶۲; اس كى بے وقعي، ۱۶/ ۵۹; اس كى ذلّت، ۱۶/ ۵۹; _ميں لڑكى كا قتل، اس كا سبب، ۱۶/ ۶۰; _كى رسوم، ۱۶/ ۵۸، ۵۹، ۶۰،۶۲;_ميں عورت ، اس كى بے وقعى ، ۱۶/ ۵۹; _ميں مرد كى حاكميت، ۱۶/ ۵۲;_ كے مشركين، ۱۶/۵۷;، ۵۸،۵۹، ۶۲;ان كے دعوے، ۱۶/۶۲;ان كے افترائ، ۱۶/ ۶۲; ان كى فكر، ۱۶/۵۹، ۶۰، ۶۲; ان كى بيٹے سے محبت، ۱۶/۵۹; ۶۲; ان كى حيرانگي، ۱۶/۵۹; ان كى خداشناسي، ۱۶/ ۶۲; ان كا جھوٹ بولنا، ۱۶/ ۶۲; ان كے بر تاؤ كا طريقہ ۱۶/ ۶۲; ان كا عقيدہ، ۱۶/۵۷، ۶۰، ۶۲; ان كى ناپسنديدہ قضاوت، ۱۶/ ۵۹; _ميں خاندان كا نظام، ۱۶/۵۹ ; _ميں فرزند كى ولادت، ۱۶/ ۵۸

جبرائيل:_كى امانت داري، ۱۶/ ۱۰۲;_ كا تقدس، ۱۶/ ۱۰۲; _كا منزہ ہونا، ۱۶/۱۰۲; _كے فضائل ،۱۶/۱۰۲; _كا نقش، ۱۶/۱۰۲نيز ر_ك خدا كے برگزيدہ افراد

جبر كا اعتقاد:ر_ك قائدين ، مشركين اور مشركين مكّہ

جبر اور اختيار:۱۴/۳،۲۱،۲۲، ۱۵/ ۴۲، ۶۰، ۱۶/ ۹، ۳۳، ۳۵، ۴۳، ۸۲، ۹۳، ۱۰۴جبر كا بطلان، ، ۱۶/ ۹۳; اس كے دلائل ، ۱۶/ ۳۶، ۳۹، ۴۳نيز ر_ك عقيدہ

جرم:_ كے اقسام، ۱۵/۴۴; _كا پيش خيمہ، ۱۶/۸۸;_ كا انجام، ۱۵/ ۴۴; _ كے موارد، ۱۵/ ۱۲نيزر_ك انبياء اور گناہ

جزائ:ر_ك پاداش ، سزا اور جزائي نظام

جزير ة العرب:_كى مادّى ضروريات، ان كى فراہمى ، ۱۶/۸;_ كى معنوى ضروريات ، ان كى فراہمى ، ۱۶/۸

جن:_كاآ سمانى خبريں سننا، ۱۵/۱۷;_ كى جنس ، ۱۵/ ۲۷; _آگ سے ، ۱۵/۲۷; _كا پوشيدہ ہونا،

۶۹۵

۱۵/۲۷; _ كى خلقت ، ۱۵/ ۲۷; اس كى تاريخ، ۱۵/ ۲۷; اس كاعنصر ، ۱۵/۲۷; _ كا دھتكارا جانا، ۱۵/۱۷;_ كى ماديت، ۱۵/۲۷

جذبات:_كا اعتدال، ۱۶/۵۸

جن:_سے مراد، ۱۴/۲۵

جنگلات:_ كى پيدائش ، اس كے عوامل ، ۱۶/ ۱۰; _كے فوائد ،۱۶/ ۱۰

جہاد:_كے آثار، ۱۶/۱۱۰، _ميں صبر اس كى اہميت، ۱۶/۱۱۰

جہان:ر_ك خلقت

جہان كى سير:_كى اہميت، ۱۶/ ۳۶

جہل:_كے آثار ، ۱۶/۲۵، ۳۸، ۷۴، ۷۵، ۱۰۱، ۱۱۹; _كى نشانياں ، ۱۶/۷۳، ۹۵

نيز ر_ك اكثريت ، انسان، بدعت، بڑھاپا، جاہل افراد، خدا ، دين، ظالم افراد، قرآن ، قيامت ، كفار ، گنہكار افراد، متقين، حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ،مردہ افراد، مشركين ، مشركين مكّہ ،باطل معبود اور مہاجرين

جہنم:_ كى آگ ، ۱۵/۴۴;_ كے مشروبات، ۱۴/۱۶، ۱۷; _ميں پہلے جانے والے ، ۱۶/۶۲; ميں ہميشہ رہنے والے، ۱۴/۱۷، ۱۶/۲۹; _كى جاودانيت ،۱۶/ ۲۹;_ميں ہميشگى ، ۱۶/۲۹; _ كا جسمانى ہونا، ۱۴/۱۷; _كا گندا پاني، ۱۴/۱۶، ۱۷; _ كے دركات ، ۱۵/ ۴۴; _كے دروازے ، ۱۵/ ۴۴; ان كى تعداد ، ۱۵/ ۴۴; ان كا تعّدد ، ۱۶/۲۹; _كى قباحت،۱۴/ ۲۹; _كى صفات ، ۱۴/ ۱۷، ۲۹; _ميں عذاب ، اس كا دوام ، ۱۴/ ۱۷; _ كے عذاب ۱۴/۲، ۶،۲۹; ان كى اقسام، ۱۴/ ۱۷; ان كا تنوع ، ۱۴ / ۱۷، ۱۵ /۴۴، ۱۶/۲۹; ان كى شدت، ۱۴/۱۷; ان كے مراتب، ۱۴/ ۱۷، ۱۵/ ۴۴;_ كے اسباب ، ۱۴/ ۲۹، ۱۵/ ۴۳، ۱۶/ ۲۹، ۶۲; _ سے نجات، اس كا وعدہ، ۱۴/ ۲۱;_ ميں ہلاكت، ۱۴/ ۲۹

نيز ر_ك ابليس، گمراہ كرنے والے ، اہل جہنم، قائدين، شرك ، ظالم افراد، كفار ، گمراہ افراد، متكبر افراد، مشركين، خدا پر افتراء باندھنے والے اور منحرف افراد

جھوٹ:_ كے آثار ،۱۶/ ۱۱۶; _ كو مزيّن كرنا، ۱۶/ ۶۲; _ كے موانع، ۱۶/ ۱۰۵

نيز ر_ ك افترائ، جھوٹ بولينے والے افراد، ظالم افراد، قرآن، قيامت ،كفار، حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور

۶۹۶

مشركين

''چ''

چراگاہ:ر_ك چوپائے

چشم:_ كا نقش ، ۱۶/۱۰۸نيز ر_ك بصارت، ظالم افراد اور قيامت

چشم پوشي:ر_ك عفو

چشمہ :ر_ك بہشت

چوپائے:_سے استفادہ ۱۶/ ۵، ۷; _ پر سامان لادنا ۱۶/ ۸; _ كى چراگاہ سے بازگشت، ان كى خوبصورتي، ۱۶/۶;_ كى پشم، ۱۶/۵; اس كے فوائد، ۱۶/ ۸۰; _كى كھال، اس كے فوائد ۱۶/ ۸۰; _ كا چر نا ۱۶/ ۱۰; _ رات كے وقت ۱۶/ ۱۰; _صبح كے وقت، ۱۶/ ۶;_ كا خالق ۱۶/ ۵_ كى خلقت، اس كا فلسفہ ، ۱۶/ ۵، ۷ ۸۰; _ كا چراگاہ كيطرف جانا ، ان كى خوبصورتى ۱۶/ ۶; _كا دودھ ، ۱۶/۵; اس كى مشابہت ۱۶/۶۶; _كا دودھ دينا، اس كى مشابہت۱۶/۶۶;_كے فوائد۱۶/۸۰; _كا گوشت، ۱۶/ ۵; صدر اسلام ميں اس كا كھانا، ۱۶/۸، _ كے بال ۱۶/ ۵; اس كے فوائد ۱۶/۸۰; _ كا نقش، ۱۶/ ۸نيز ر_ك نعمت

''ح''

حاكميت:ر_ك خداوند عالم

حبشہ:_ صدر اسلام ميں ، اس كا معاشرتى مقام، ۱۶/ ۴۱; _ كيطرف ہجرت، ۱۶/۴۱،۱۱۰

حج:ر_ك غلام حروف مقطعات:۱۴/۱، ۱۵/۱; _ كى عظمت، ۱۵/۱; _ كا فلسفہ، ۱۵/ ۱

حزن:ر_ك غم و اندوہ

حساب و كتاب:ر_ك انسان، خوف، خدا، دين، عمل، قرآن، قيامت اور كفار

حمد كرنا:ر_ك ذكر اور عبادت

۶۹۷

حسنات:_ اخروى ان كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۲۲; _دنياوى ، ۱۶/۱۲۲; ان كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۲۲، ۱۲۳نيز ر_ك عمل صالح

حس گرائي:ر_ك كفار مكہ

حشر:ر_ك اقرار، انسان، ظالمين، كفار اور گنہگار افراد

حق:_سے اعراض ، ۱۶/۸۲; _كى پيروي، ۱۴/ ۴۶; _كى وضاحت، اس كے عوامل، ۱۶/ ۱۲۴; _كے سامنے تسليم خم، اس كے آثار، ۱۶/۱۰۲; اس كا پيش خيمہ ، ۱۶/۳۰; _ كى تشخيص ، اس كا طريقہ ، ۱۴/ ۲۶_قبول كرنے والے ، اس كا ادراك ۱۶/۶۵; _پر رحمت ، اس كے عوامل ، ۱۶/۸۹; اس كى بشارت كے عوامل ، ۱۶/۸۹;_ كى ہدايت كے عوامل ،۱۶/۸۹;_ كى قبوليت ، اس كے آثار ،۱۵/ ۷۷، ۱۶/۶۵، ۸۹; اس كى اہميت ، ۱۶/۷۹; اس كے موانع ، ۱۵/ ۳; _كا انكار كرنے والے ، ۱۵/ ۱۵ ، ۸۱،۶/۲۲;ان كا اعراض ،۱۶/ ۸۲; ان كى اس سے نفرت، ۱۵/۳; ان كى ہٹ دھرمى ، ۱۶/۱۰۴; ان كى محروميت، ۱۶/ ۱۰۴; ان كا ہدايت قبول نہ كرنا ، ۱۶/۱۰۴;_ قبول نہ كرنا ، اس كے آثار ، ۱۶/۲۲، ۲۴،۱۰۴،۱۰۵;_سے اعراض كرنے والے ، ان كى ہٹ دھرمى ، ۱۴/۱۵;_ اور باطل كا مقايسہ ، ۱۴/۲۶;_ كى تكذيب كرنے والے ، ان كى محروميت ،۱۶/ ۲۳;_ اور باطل كا امتياز ، ۱۵/۱نيز ر_ك آخرت ، اقرار، حق طلبي، دين ، عقيدہ ، قوم ثمود، ميلانات اور مومنين

حقانيت:_كا معيار، ۱۴/۳۶

حقائق:_كا اثبات، اس كا طريقہ ، ۱۶/۱۷; اس كے ليے قسم كااٹھانا، ۱۵/۹۲;_ كى وضاحت ، اس كى اہميت، ۱۶/۳۹; اس كا طريقہ ، ۱۶/۴۴، ۱۲۵ ; اس كے عوامل، ۱۶/۴۳، ۴۴; _ كى تشخيص ، اس كى اہميت، ۱۶/ ۶۹; _ كى تكذيب ، ۱۶/۲۳; اس كے عوامل، ۱۵/ ۱۵، ۱۶/۳۸; غيبي_، ۱۶/۷۷; _ كا درك، اس كا ذريعہ ، ۱۶/۴۴; اس كا طريقہ ، ۱۶/۶۹; اس كا پيش خيمہ ، ۱۶/۶۵، اس كے شرائط، ۱۶/۶۹; اس سے محروم افراد، ۱۶/۱۰۸; اس سے محروميت ،۱۶/۱۰۸;اس سے محروميت كے عوامل ۱۶/۱۰۸; _كا ظہور اس كى اہميت ۱۶/۳۹ اس كے عوامل ۱۶/۲۸ ، _كى قبوليت ، ۱۶/۲۲

نيز ر_ك آخرت ، دنيا، دين، قيامت اور يقين

حقوق:_ كا ضائع كرنا، اس كے موانع، ۱۵/۶۹; حق تمتع، ۱۴/۳۳، ۱۶/۱۰; حق قانون گذاري، ۱۶/۵۲نيز ر_ك انسان، خدا وند عالم ، رشتہ داري، عورت اور فقراء

حق طلبي:_ كى اہميت، ۱۶/۷۹

۶۹۸

نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام اور حق

حكمت:_كى قدر و قيمت، ۱۶/ ۱۲۵;_ سے استفادہ ، ۱۶/۱۲۵نيز ر_ك تبليغ، خداوند عالم ، دعوت اور عقيدہ

حكومت:ظالمانہ_، ۱۴/۶،۷نيز ر_ك فرعون

حلال چيزيں :_وں سے انفاق، ۱۴/۳۱نيز ر_ك انفاق، روزى ، نعمت اور يہود

حمد:_خدا، ۱۴/۸، ۳۹،۱۶/۷۵; اس كے آثار ، ۱۴/۷; اس كے آداب، ۱۴/۳۹; اس كى اہميت، ۱۴/۳۹،۱۵/۹۸; اس كے دلائل ، ۱۴/ ۲; اس كے عوامل، ۱۵/۹۸نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام

حمل و نقل:_ كے وسائل، ۱۶/ ۷;_ كى پيشگوئي ، ۱۶/ ۸

حوادث:_ كى اطلاعات كا مركز ، ۱۵/۴

حواس:_ كا نقش، ۱۶/۷۸

حيات:_ اخروي، اس كى تكذيب كرنے والے ، ۱۶/۳۸; _ كا تداوم، ۱۵/۲۳;_ آيات خدا ميں سے ، ۱۵/۲۳; _ موت كے بعد ۱۶/۳۰، ۳۲;_طيبہ ،اس سے مراد، ۱۶/۹۷; _كے عوامل ، ۱۴/۳۲; _كا سرچشمہ، ۱۵/۳۲، ۲۵،۳۶، ۱۶/۳۸; _كا نقش، ۱۶/۲۱نيز ر_ك انسان، معاشرہ ، سچے معبود اور موجودات

حيات طيبہ:ر_ك حيات

حيوانات:_كے احكام، ۱۶/ ۷،۸; _ كى پشم ، اس سے استفادہ، ۱۶/ ۸۰; _ كے پر ، ان سے استفادہ، ۱۶/۸۰; _ كے بال ، ان سے استفادہ ، ۱۶/۸۰; سمندرى _، ان كا گوشت، ۱۶/۱۴نيز ر_ك نعمت

''خ''

خالق:_كى بے نظيرى ، ۱۶/۱۷; اس كى وضاحت، ۱۶/۱۷

نيز ر_ك آسمان، كائنات، گھوڑا، خچر، استمداد، گدھا، انسان، چوپائے ، زمين، اونٹ، غفلت، گائے ،گوسفند اور موجودات

خالقيت:_ اور الوہيت، ۱۶/۲۰نيز ر_ك توحيد، خداوند عالم ، عقيدہ ، معبود اور باطل معبود

خاندان:_كا دائرہ كار، ۱۵/۶۰; خاندانى مشكلات ، ان كے رفع كے اہميت، ۱۶/۹۰نيز ر_ك جاہليت اور لوطعليه‌السلام

خداكے خدمتگزار: ۱۵/ ۵۷، ۸۵، ۵۹،۶۰، ۶۳، ۶۴، ۱۶، ۲

۶۹۹

خداوند عالم:_كى مغفرتيں ، ۱۴/ ۳۶، ۱۶/ ۱۱۵، ۱۱۹; قيامت دن مغفرتيں ، ۱۶/ ۱۱۱;ان كا اعلان، ۱۵/ ۴۹; ان كے اعلان كى اہميت، ۱۵/۴۹; ان كى خصوصيات، ۱۵/ ۴۹، ۱۶/۱۱۹; _ كى ابديت، ۱۵/ ۳۳;_ كا اتمام حجت، ۱۴/ ۴۵ ، ۱۵/۱۲، ۸۳، ۱۶/۸۹،۱۱۳; _ كا احسان، اس كے موارد، ۱۴/۳۴; _كا خبر دينا، اس كى حتميت، ۱۶/ ۱; _ كے مختصات، ۱۴/ ۲، ۹، ۳۲، ۳۹، ۱۵/ ۴، ۲۳،۲۵، ۸۶،۱۶/ ۲، ۹، ۱۰، ۱۴، ۲۰، ۲۲، ۵۱، ۵۲، ۵۳، ۶۰، ۷۳، ۷۴ ، ۷۵، ۷۷، ۱۱۶; _كا اذن ، ۱۵/ ۲۹; اس كى اہميت، ۱۴/ ۱۱، ۲۳، ۲۵; _كا نقش ، ۱۴/ ۱; _ كا ارادہ ، ۱۵/ ۸۴، ۱۶/ ۶۱، ۷۱; اس كے آثار ، ۱۴/۳۹; اس كا ارادہ تكويني، ۱۶/ ۴۰; اس كا تحقق، ۱۶/۴۰; اس كا تقدم ، ۱۶ / ۴۰; اس كى حتميت، ۱۶/۴۰; اس كے جارى ہونے كے مقامات، ۱۵/ ۲۰، ۲۲، ۲۶، ۲۷، ۷۳، ۱۶/ ۴، ۱۱، ۱۴، ۷۹; اس سے مراد، ۱۶/ ۴۰; اس كا نقش ، ۱۵/ ۴، ۲۲; _كى طرف بيٹى كى نسبت، ۱۶/۵۷، ۵۸، ۵۹، ۶۰ ; _ كا گمراہ كرنا، ۱۴/۲۷، ۱۵/ ۳۹; اس كے آثار، ۱۵/ ۳۹; اس سے مراد ۱۴/ ۲۷; اس كى خصوصيات، ۱۶/ ۳۷; _كا راز فاش كرنا، ۱۶/ ۱۰۳; _ كے افعال، ۱۴/۵، ۱۴/۲۷ ، ۳۲،۳۳،۱۵/ ۱، ۱۲، ۱۳، ۱۶، ۱۷، ۹ ۱ ،۲۰، ۲۱ ، ۲۲ ، ۲۵، ۴۷،۶۶، ۷۴، ۱۶/۷، ۱۱، ۱۲، ۱۳، ۱۴،۱۵، ۱۶، ۲۶، ۵۴، ۶۵، ۶۶، ۶۷، ۷۰، ۹۷; ان كا سہل ہونا، ۱۴/ ۲۰; ان كے جارى ہونے كے مقامات ، ۱۴/۳۲، ۱۵/۲۲، ۶۰، ۱۶/۵۴;_ كى الوہيت، ۱۴ / ۲۰; اس كے آثار، ۱۴/ ۵۱; _ كے امتحان، ۱۴/ ۶، ۱۶/ ۹۲; _كا امتنان ، ۱۶/ ۱۱۵; _ كى امداد، اس كے آثار، ۱۴/۲۱، ۱۶/ ۷۶، ۱۲۷; اس كے شرائط ، ۱۴/ ۱۴; _ كا انتقام، ۱۴/ ۴۸،۱۵/۷۹; اس كا وقت، ۱۴/۴۸; اس كا سرچشمہ ، ۱۴/۵۱; اس كے اسباب، ۱۵/۷۹; اس كى نشانياں ، ۱۴/۴۹; _ كے انذار ، ۱۴/ ۴۲، ۱۵/ ۳، ۴، ۱۶/ ۱۹، ۲۳، ۲۵، ۲۶، ۳۴، ۳۶، ۴۵، ۴۶،۵۵، ۵۶، ۵۹، ۶۳، ۹۲، ۱۱۲; ان سے اعراض ، ۱۶/ ۳۳ ، _ كے اوامر، ۱۴/ ۳۲، ۱۵/۸، ۲۹، ۳۰، ۳۴، ۶۰، ۹۴، ۹۹، ۱۶/ ۱، ۲، ۲۳، ۲۹، ۳۳، ۴۰، ۵۰، ۹۰; اس كے آثار، ۱۶/ ۱۲;اس كے تكوينى اوامر، ۱۶/۴۰; ان تكوينى اوامر كا نقش، ۱۶/ ۴۰; اس كى اہميت، ۱۴/۲۵; اس كا تحقق، ۱۶/ ۱۲; اس كى حتميت، ۱۶ /۲، ۴۰; اس كے نزول كى درخواست، ۱۶/ ۳۳; اس كے عوامل ، ۱۶/ ۲۹; اس كا فلسفہ ، ۱۶/ ۹۰، ۹۲; _كو جارى كرنے والے ، ۱۶/۲; _ كى بشارتيں ،۱۵/۹۵،۹۶،۱۶/ ۱۱۰; _ كے بارے ميں غلط فكر ، ۱۶/ ۳; _كى بے نظير ي، ۱۶/۶۰، ۷۵; _ كى بے نيازي، ۱۴/ ۱۲، ۱۶/ ۷۵; اس كے آثار، ۱۴/۸۱;_ كى جزائيں ، ۱۶/ ۳۱، ۴۱، ۹۵، ۹۷; اس كى برترى كى اخروى جزائيں ۱۶/۲۲; _ كى دنياوى جزائيں ۱۶/ ۱۲۲; ان كى جاودانيت، ۱۶/ ۹۶; ان كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۹۶ ;

۷۰۰

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779