تفسير راہنما جلد ۹

تفسير راہنما 7%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 779

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 779 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 212462 / ڈاؤنلوڈ: 3605
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۹

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

۱۹ ; آنحضرت(ص) كى امداد۷; آنحضرت(ص) كى تكذيب ۱،۲

آيات خدا : ۳

امداد :امداد كى بشارت ۷; غيبى امداد كا كردار ۱۱

انبياعليه‌السلام :انبيا اورتاريخ ۱;انبياء سے جنگ ۲; انبياء كا صبر ۴،۶،۸; انبيا كو اذيت پہنچانا ۴، ۶; انبيا كى اطاعت ۱۹; انبيا كى امداد ۱۱; انبيا كى پشت پناہى ۱۱;انبياء كى تاريخ ۱۸،۱۹ ; انبياء كى تكذيب ۱،۴،۶; انبياء كى فتح ۱۸; انبياء كى فتح كے عوامل ۶; انبيا كے اسوہ پرعمل كرنا ۸; انبياء كے اہداف كا مكمل ہونا۱۲; انبياء كے مقامات ۳

باطل :باطل كى شكست ۱۷

تاريخ :تاريخ كا تكرار ۱، ۲; تاريخ سے عبرت ۸، ۹; تاريخ كا قانون و قاعدہ كے مطابق ہونا ۱۵;تاريخ كے فوائد ۹

حق :حق دشمنى كى شكست ۱۷

خدا تعالى :خداوند عالم كى امداد كا كردار ۱۱;خداوندعالم كى بشارت ۷، ۱۰; خدا وند عالم كى جانب سے ترغيب ۵; خداوندعالم كے وعدوں كا حتمى ہونا ۱۴; سنن الہى ۱۶; سنن الہى كا يقينى ہونا ۱۳،۱۵;سنن الہى كى حاكميت ۱۵

ذكر (ياد) :تاريخ كو ياد ركھنے كا فلسفہ ۱۹

سختى :سختى برداشت كرنے كے آثار ۱۲

شناخت :شناخت كے منابع ۹

صبر :صبر كى ترغيب ۵;صبر كے آثار ۶، ۷، ۱۰، ۱۲، ۱۶

عبرت :عبرت كے عوامل ۸، ۹

فتح و كاميابى :فتح و كاميابى كا مقدمہ ۱۶

قرآن :قرآنى قصص كا فلسفہ ۱۹

كلمات خدا :كلمات خدا كا تبديل ہونا ۱۳

مؤمنين :مؤمنين كو بشارت ۱۰;مؤمنين كى امداد ۱۰; مؤمنين كى تشويق ۵

۱۰۱

آیت ۳۵

( وَإِن كَانَ كَبُرَ عَلَيْكَ إِعْرَاضُهُمْ فَإِنِ اسْتَطَعْتَ أَن تَبْتَغِيَ نَفَقاً فِي الأَرْضِ أَوْ سُلَّماً فِي السَّمَاء فَتَأْتِيَهُم بِآيَةٍ وَلَوْ شَاء اللّهُ لَجَمَعَهُمْ عَلَى الْهُدَى فَلاَ تَكُونَنَّ مِنَ الْجَاهِلِينَ )

اور اگر ان كا اعراض وانحراف آپ پر گران گذرتا ہے تو اگر اآپ كے بس ميں ہے كہ زمين ميں سرنگ بناديں يا آسمان ميں سيڑھى لگا كر كوئي نشانى لے آئيں تو لے آئيں _ بيشك اگر خدا چاہتا تو جبراً سب كوہدايت پر جمع ہى كرديتا لہذا آپ اپنا شمارنا واقف لوگوں ميں نہ ہونے ديں

۱_ لوگوں كا اسلام سے منہ موڑنا اوراسكو جھٹلانا پيغمبر(ص) كے ليے ايك ناگوار امر تھا _

باى ت الله يجعدون_ و لقد كذبت رسل من قبلك و ان كان كبر عليك اعراضهم

۲_ لوگوں كى ہدايت كے ليے پيغمبر(ص) كا تمام مروّجہ طريقوں اور ممكنہ وسائل سے استفادہ كرنا_

و ان كان كبر عليك اعراضهم فان استطعت ان فتا تيهم باية

چونكہ خداوند متعال پيغمبر(ص) سے فرمارہاہے كہ اگر تم زمين كے نيچے يا آسمانوں سے بھى آيت لاؤ تو بھى بعض لوگ ايمان نہيں لائيں گے_ اس سے ظاہر ہوتا ہے كہ آنحضرت(ص) نے (ہدايت كے)تمام ممكنہ راستے طے كيے تھے_ ليكن اس سے كوئي نتيجہ حاصل نہيں ہوا_

۳_ پيغمبر اكرم(ص) كو لوگوں كے ہدايت پانے اور ايمان لانے كى بہت زيادہ تمنا تھي_

و ان كان كبر عليك اعراضهم فان استطعت فتاتيهم باية

۴_ لوگوں كى ہدايت كے ليے زيادہ سے زيادہ معجزات اور آيات الہى لانے كى طرف پيغمبر اكرم(ص) كا شديد رحجان_

و ان كان كبر عليك اعراضهم فان استطعت ان تبتغي فتاتيهم باية

۱۰۲

۵_ پيغمبر(ص) زمين كو پھاڑ كر اور آسمان پر سيڑھى لگاكر اپنے آپ سے ہرگز كوئي معجزہ نہيں لاسكيں گے_

فان استطعت ان تبتغى نفقاً فى الارض او سلما فى السماء فتاتيهم بآية

۶_ فقط خدا كے اذن اور اسكے ناقابل تغيير قوانين و سنن كے دائرے ميں ہى معجزات پيش كرنے كا امكان ہے_

فان استطعت ان تبتغى نفقا فى الارض او سلما فى السماء

''استطعت'' ميں پيغبر(ص) كو مخاطب قرار دينا اور آنحضرت(ص) سے فرمانا كہ اگر تم زمين ميں سوراخ كرنے اور آسمان پر سيڑھى لگانے پر قادر ہو (تو يہ سب كچھ كركے ديكھ لو) يہ اس بات كى جانب اشارہ ہے كہ معجزات كا اس صورت ميں نازل ہونا كہ جس كى بعض لوگ خواہش كرتے ہيں ، نظام ہدايت ميں قوانين اور سنن الہى كى حدود سے باہر ہے_

۷_ بعض كفار ناقابل انعطاف اور ناقابل ہدايت ہيں _فان استطعت ان تبتغي فتاتيهم باية

''ان استطعت'' كا جواب محذوف ہے_ يعنى اگر زمين و آسمان ميں جو معجزہ بھى لاسكتے ہو لاؤ ليكن وہ لوگ ايمان لانے والے نہيں ہيں _

۸_ خداوند عالم كى مشيت نہيں ہے كہ لوگوں كى جبرى (زبردستي) ہدايت كى جائے_و لو شاء الله لجمعهم على الهدى حرف ''لو'' امتناع كے ليے ہے_ يعنى خداوند عالم اس قسم كى ہدايت نہيں چاہتا جبكہى بطور مسلم خداوند اختيارى و تشريحى (قانون و ضابطے كے مطابق) ہدايت كا خواہاں ہے تو لازما آيت ميں مذكورہ ہدايت زبردستى (جبري) ہدايت ہوگي_

۹_ خداوند عالم ، تمام لوگوں كو، اسلام و ايمان كى جانب ہدايت كرنے پر قادر ہے_و لو شاء الله لجمعهم على الهدى

۱۰_ راہ ہدايت كو انتخاب كرنے ميں انسان كى آزادى و اختيار ہى خداوند عالم كى مشيت ہے_

و لو شاء الله لجمعهم على الهدى

۱۱_ انسان، ہدايت اور گمراہى كا راستہ انتخاب كرنے ميں آزاد ہے_فان استطعت ان تبتغي و لو شاء الله لجمعهم على الهدى خدا كا يہ فرمانا كہ اگر تم ہر قسم كا معجزہ (بھي) لاتے تو بھى يہ ايمان لانے والے نہيں ہيں اور اگر خدا چاہتا تو ہدايت كر سكتا تھا، اس سے معلوم ہوتا ہے كہ انسان راستے كا انتخاب كرنے ميں آزاد ہے_

۱۲_ كفار كى خصوصيات اور نفسيات كى دقيق پہچان اور ہدايت كے مقابلے ميں انكے مؤقف اور رد عمل سے

۱۰۳

آگاہى حاصل كرنا پيغمبر(ص) كى ذمہ دارى ہے_و ان كان كبر فلا تكونن من الجهلين

بعض كفار كى ''ہدايت ناپذيري'' كى خصوصيت كا بيان كرنا اور پيغمبر(ص) كى نسبت آيت كا سرزنش آميز لہجہ، بتارہاہے كہ پيغمبر(ص) كو تمام لوگوں كى ہدايت كے بارے ميں اپنے ميلان و شوق كے برعكس، اس واقعيت كو قبول كرنا چاہيئے كہ بعض كفار ناقابل ہدايت ہيں اور يہ بات آپ(ص) كو اپنے لائحہ عمل ميں مد نظر ركھنى چاہيئے_

۱۳_ تمام لوگوں كے قابل ہدايت ہونے كى اميد، ايك بے جا اور جاہلانہ توقع ہے_

و ان كان كبر عليك فلا تكونن من الجهلين

۱۴_ انبيااور الہى رہبروں كےليے لوگوں كى نفسيات اور دين كے مخالفين و منكرين كى فطرت سے آگاہ ہونا ضرورى ہے_فلا تكونن من الجهلين

۱۵_ جاہلوں كے طور طريقے اور ان سے متاثر ہونے سے بچنے كى ضرورت_فلا تكونن من الجهلين

۱۶_ پيغمبر(ص) سے بے جا توقعات اور بہت سے انحرافات كى جڑ جہالت و نادانى تھي_

و ان كان كبر عليك فلا تكون من الجهلين

گذشتہ آيت ميں بعض كفار كى طرف سے قرطاس (كاغذ) اور ملك (فرشتے)كے نزول كى بحث كى گئي تھي_ يہ آيت گويا، ان سب لوگوں كيلئے كو جواب ہے كہ جو اس طرح كى خواہشات و تقاضے كرتے تھے يا انكى حمايت كرتے ہيں _ آيت كے آخر ميں ، خصوصي، معجزات كى درخواست كرنے والوں كو جہلا ء ميں شمار كيا گيا ہے_

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) اور كفار ۱۲;آنحضرت(ص) سے بے جا توقعات ۱۶; آنحضرت(ص) كا معجزہ ۵; آنحضرت(ص) كا ہدايت كرنا ۲،۴;آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ۱۲;آنحضرت(ص) كى قدرت كى حدود ۵ ; آنحضرت(ص) كى مشكلات ۱; آنحضرت(ص) كے اختيارات كى حدود ۵

اسلام :اسلام سے اعراض ۱; اسلام كى تكذيب ۱

انبيا :انبياء كى ذمہ دارى ۱۴

انحراف :انحراف كے عوامل ۱۶

انسان :اختيار انسان ۸، ۱۰، ۱۱

۱۰۴

ايمان :ايمان كى اہميت ۳

بے جا توقعات : ۱۳

جبر و اختيار : ۸، ۱۰، ۱۱

جہل :آثار جہل ۱۶

جہلاء :جہلا ء كے راستے سے اعراض ۱۵

خدا تعالى :اذن خدا ۶; سنن خدا ۶; قدرت خدا ۹; مشيت خدا ۸، ۱۰; ہدايت خدا ۸، ۹

دين:دين كے دشمنوں كى نفسيات سے آگاہى ۱۴

رہبرى :رہبر كى ذمہ دارى ۱۲، ۱۴

كفار :كفار كى انعطاف ناپذيرى ۷;كفار كى نفسيات سے آگاہى كى اہميت ۱۲; ناقابل ہدايت كفار ۷

گمراہى :گمراہى ميں اختيار ۱۱

معجزہ :شرائط معجزہ، ۶; معجزے كا قانون و قاعدے كے مطابق ہونا۶

نفسيات :نفسيات سے آگاہى كى اہميت ۱۲، ۱۴

ہدايت :ہدايت كا طريقہ ۲، ۱۲;ہدايت كى اہميت۳۰ ; ہدايت ميں اختيار ۸، ۱۰، ۱۱

آیت ۳۶

( إِنَّمَا يَسْتَجِيبُ الَّذِينَ يَسْمَعُونَ وَالْمَوْتَى يَبْعَثُهُمُ اللّهُ ثُمَّ إِلَيْهِ يُرْجَعُونَ )

بس بات كو وہى لوگ قبول كرتے ہيں جو سنتے اور مردوں كوتو خداہى اٹھا ئے گا اور پھر اس كى بارگاہ ميں پلٹا ئے جائيں گے

۱_ فقط وہى لوگ خدا اور رسول(ص) كى دعوت پر لبيك كہتے ہيں جو پيغمبر(ص) كے فرامين كو سنتے ہيں اور انہيں درك

۱۰۵

كرتے ہيں _انما يستجيب الذين يسمعون

۲_ ہدايت پانے كے ليے، پيغمبر(ص) كى باتوں كو سننا اور ان كا ادراك ضرورى ہے_انما يستجيب الذين يسمعون

۳_ جو لوگ آيات الہى اور دعوت پيغمبر(ص) پر كان نہيں دھرتے وہ چلتے پھرتے مردے ہيں _

انما يستجيب الذين يسمعون والموتى يبعثهم الله

''الذين يسمعون''كے مقابلے ميں ''الموتى '' كا كلمہ استعمال ہونا، حكايت كرتاہے كہ جو لوگ پيغمبر(ص) كى دعوت كے سامنے اس طرح كا رويہ اپناتے ہيں كہ گويا انھوں نے كچھ سنا ہى نہيں _ يہى لوگ ايسے مردہ دل ہيں كہ جن پر ''الموتى '' كا اطلاق ہوتاہے_

۴_ دعوت پيغمبر(ص) پر لبيك كہنے والے، مؤمنين ہى زندہ ہيں _انما يستجيب الذين يسمعون والموتى يبعثهم الله

۵_ وہى معاشرہ حقيقى زندگى سے بہرہ مند ہے جو انبيائعليه‌السلام كى دعوت كا مثبت جواب ديتاہے_

انما يستجيب الذين يسمعون والموتى يبعثهم الله

۶_ بعض لوگ، گمراہى كے اس مرحلے تك جا پہنچتے ہيں كہ پھر ان كى ہدايت كى كوئي اميد باقى نہيں رہتي_

انما يستجيب الذين يسمعون والموتى يبعثهم الله

گويا اس آيت ميں لوگوں كو دو حصوں ميں تقسيم كيا گيا ہے_ ايك گروہ پيغمبر(ص) كى دعوت پر مثبت جواب ديتاہے اور دوسرا گروہ آيت كى تعبير كے مطابق ''الموتى '' ہے (يعنى مردہ ہے) جس طرح اس دنيا ميں مردے كے زندہ ہونے كى اميد ركھنا غير معقول ، اسى طرح، اس قسم كے لوگوں كى ہدايت كى اميد ركھنا بھى خيال خام ہے _

۷_ خدا قيامت كے دن مردوں كو اٹھائے گا_والموتى يبعثهم الله

۸_ پيغمبر(ص) كو جھٹلانے والے لوگ، قيامت كے دن، آنحضرت(ص) اور آپ كى دعوت كى حقانيت كو درك كرليں گے_انما يستجيب الذين يسمعون والموتى يبعثهم الله

گذشتہ جملات كے قرينے سے، آيت ميں ''الموتى '' سے مراد وہ لوگ ہيں كہ جو دعوت پيغمبر(ص) پر مثبت جواب نہيں ديتے_ جملہ ''يبعثھم اللہ'' بعث قيامت كى خبر ہونے كے علاوہ اس بات كى جانب كنايہ بھى ہے كہ خدا ان مردہ دلوں كو اٹھائے گا تا كہ وہ پيغمبر(ص) كى دعوت اور آپ كے وعدوں كى حقانيت كو درك كرليں _

۹_ تمام انسانوں نے خداكى جانب لوٹنا ہے_

۱۰۶

ثم اليه يرجعون

۱۰_ قيامت، حق كو قبول كرنے والوں اور حق كو قبول نہ كرنے والوں كے حساب كتاب اور انھيں سزا و جزا دينے كا دن ہے_انما يستجيب الذين يسمعون والموتى يبعثهم الله ثم اليه يرجعون

جملہ ''ثم اليہ يرجعون'' ظاہرا پورى آيت سے مربوط ہے يعنى جواب دينے والے بھى اور مردہ دل (جواب نہ دينے والے) بھى سب كے سب قيامت كے دن اٹھائے جائيں گے اور اپنے اعمال كا نتيجہ ديكھيں گے_

آنحضرت(ص) :آنحضرت اور قيامت كى تكذيب كرنے والے ۸; آنحضرت(ص) كى حقانيت ۸ ;آنحضرت(ص) كى دعوت ۸ ; آنحضرت(ص) كى دعوت سے بے اعتنايى ۳; آنحضرت كى دعوت قبول كرنا ۱،۴;آنحضرت(ص) كى كلام سننا ۱،۲; آنحضرت كى كلام سمجھنا ۱،۲; آنحضرت(ص) كے پيروكار ۴

آيات خدا :آيات خدا سے بے اعتنائي ۳

انبياعليه‌السلام :دعوت انبيا كو قبول كرنا ۵

انسان :انسان اور قيامت كا دن ۷;انسانوں كا اخروى حشر ۷; انسانوں كا انجام ۹

تشبيھات :مردوں سے تشبيہ ۳

حق :حق قبول كرنے والوں كى جزا۱۰; حق كو رد كرنے والوں كى سزا ۱۰

خدا كى جانب بازگشت : ۹

دعوت :دعوت خدا كو قبول كرنا ۱

زندہ لوگ :حقيقى اور واقعى زندگى ۴

قرآن :تشبيھات قرآن ۳

قيامت :قيامت كى خصوصيت ۱۰ قيامت كے دن حقائق كا ظہور ۸;;قيامت ميں حساب لياجانا ۱۰

گمراہ لوگ :گمراہوں كا ناقابل ہدايت ہونا ۶

گمراہى :گمراہى كے درجات و مراتب ۶

۱۰۷

لوگ :گمراہ لوگ ۶

مردے :مردوں كا زندہ كيا جانا۷

معاد :معاد كا منشا۷

معاشرہ :زندہ معاشرہ ۵; معاشرے كى حيات ۵

مؤمنين : ۴

ہدايت :مقدمات ہدايت ۲; ہدايت سے مايوسى ۶

آیت ۳۷

( وَقَالُواْ لَوْلاَ نُزِّلَ عَلَيْهِ آية مِّن رَّبِّهِ قُلْ إِنَّ اللّهَ قَادِرٌ عَلَى أَن يُنَزِّلٍ آية وَلَـكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ )

اور يہ كہتے ہيں كہ ان كے اوپر كوئي نشانى كيوں نہيں نازل ہوتى تو كہہ دليجئے كہ خدا تمھارى پسنديدہ نشانى بھى نازل كر سكتا ہے ليكن اكثرت اس بات كو بھى نہيں جانتى ہے

۱_ مشركين، اثبات رسالت كے ليے پيغمبر(ص) كے معجزات كى نارسائي كے مدعى ہيں

و قالوا لو لا نزل عليه آية من ربه

مشركين كى جانب سے، قرآن جيسے معجزے كے ہوتے ہوئے كسى اور معجزے كى درخواست كرنااس بات كى حكايت كرتاہے كہ وہ آنحضرت(ص) كے معجزات كو، اثبات رسالت كے ليے كافى نہيں سمجھتے تھے_

۲_ مشركين كے ليے خصوصى اور ان كے پسنديدہ معجزہ كا نازل نہ ہونا، رسالت پيغمبر(ص) سے ان كے انكار و كفر كا بہانہ ہے_و قالوا لو لا نزل عليه آية من ربه

آنحضرت(ص) كى طرف سے معجزات پيش كيے جانے كے باوجود، پيغمبر(ص) سے معجزے كا طلب كرنا، حكايت كرتاہے كہ وہ اپنا دل پسند اور خصوصى معجزہ چاہتے تھے_

۳_ رسالت پيغمبر(ص) كو جھٹلانے كےلئے، مشركين كا پروپينگڈا كرنا اور ماحول خراب كرنا_

۱۰۸

و قالوا لو لا نزل عليه ء آية من ربه

۴_ خداوندعالم ہر قسم كا معجزہ اور آيت (نشاني) بھيجنے پر قادر ہے_قل ان الله قادر على ان ينزل اية

۵_ خصوصى اور دلپسند معجزات طلب كرنا، نادانى و جہالت كا نتيجہ ہے_و لكن اكثرهم لا يعلمون

خصوصى معجزے طلب كرنے والوں سے علم كى نفى كرنا، ظاہر كرتاہے كہ نادانى و جہالت اس قسم كے تقاضوں كى پيدائش كا منشا ہے_

۶_ اكثر مشركين كا، خداوند عالم كى طرف سے ہر قسم كا معجزہ نازل كرنے كى قدرت سے لاعلم ہونا_

ان الله قادر على ان ينزل آية و لكن اكثرهم لا يعلمون

پہلے جملے كے قرينے سے''لا يعلمون'' كا مفعول، قدرت الھى ہے_ يعنىلا يعلمون ان الله قادر

۷_ بہت كم مشركين جانتے تھے كہ خداوند ان كے طلب كردہ معجزے لانے پر قادر ہے_و لكن اكثرهم لا يعلمون

۸_ اغلب مشركين، درخواستى معجزات كے نازل نہ ہونے كے فلسفے سے لاعلم تھے_

و قالوا لو لا نزل عليه آية و لكن اكثرهم لا يعلمون

مندرجہ بالا مفہوم اس بنا پر ہے كہ''لا يعلمون'' كا متعلق''حكمة عدم نزول الآيات'' جيسا كوئي جملہ ہو_

۹_ مشركين ميں سے بہت كم لوگ درخواستى معجزات كے نازل نہ ہونے كے فلسفے سے آگاہ تھے_

و قالوا لو لانزل عليه آية و لكن اكثرهم لا يعلمون

۱۰_ درخواستى معجزات كے نازل نہ ہونے كے فلسفے (سبب) اور قدرت الہى سے آگاہ ہونے كے باوجود، مشركين كا پيغمبر(ص) كے خلاف پروپيگنڈا كرنا_و قالوا لو لا نزل عليه آية من ربه قل ان الله قادر و لكن اكثرهم لا يعلمون اگر مشركين كا قدرت خدا پر عقيدہ نہ ہوتا تو جملہ ''قل ان اللہ قادر'' محض ايك دعوى تھا_ بنابرايں وہ ہر قسم كا معجزہ نازل كرنے پر خدا كى قدرت كے قائل تھے_ اس كے علاوہ آيت كى تصريح كے مطابق، ان ميں سے ايك قليل تعداد اپنے طلب كردہ معجزات كے عدم نزول كى علت سے بھى آگاہ تھي_

۱۱_ بعض مشركين ہر قسم كا معجزہ نازل كرنے پر خداوند كى قدرت اور اس كے نازل نہ ہونے كے سبب سے آگاہ ہونے كے باوجود، خصوصي، معجزات كے نازل ہونے كا تقاضا كرتے تھے_

و قالوا لو لا نزل ان الله قادر و لكن اكثرهم لا يعلمون

۱۰۹

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) كى تكذيب ۲ ;آنحضرت كى نبوت كے دلائل ۹

آيات خدا : ۴، ۶

جہل :جہل و نادانى كے آثار ۵

خدا تعالى :خدا تعالى كى قدرت ۴، ۶، ۷، ۱۱

قرآن :اعجاز قرآن ۱

كفر :آنحضرت(ص) سے كفر

مشركين :اكثر مشركين كى جہالت ۶، ۸; درخواستى معجزہ ۲;صدر اسلام كے مشركين كا پروپينگنڈا ۱۰; صدر اسلام كے مشركين كى اقليت ۷، ۹; مشركين اور قرآن ۱; مشركين اور محمد(ص) ۳، ۱۰; مشركين اور محمد(ص) كا معجزہ ۱ ; مشركين اور معجزہ ۱۱; مشركين كا كفر ۲; مشركين كا ماحول خراب كرنا ۳; مشركين كى بہانہ جوئي ۲; مشركين كى تبليغ ۳

معجزہ :درخواستى معجزہ ۵، ۷، ۸، ۹، ۱۰، ۱۱; معجزہ كا سرچشمہ ۴، ۶، ۷، ۱۱; معجزہ لانے كى درخواست ۵، ۸، ۹، ۱۰، ۱۱

آیت ۳۸

( وَمَا مِن دَآبَّةٍ فِي الأَرْضِ وَلاَ طَائرُ يَطِيرُ بِجَنَاحَيْهِ إِلاَّ أُمَمٌ أَمْثَالُكُم مَّا فَرَّطْنَا فِي الكِتَابِ مِن شَيْءٍ ثُمَّ إِلَى رَبِّهِمْ يُحْشَرُونَ )

اور زمين ميں كوئي بھى رينگنے والا يا دونوں پروں سے پرواز كرنے والا طائر ايسا نہيں ہے جو اپنى جگہ پر تمھارى طرح كى جماعت نہ ركھتا ہو_ ہم نے كتاب ميں كسى شے كے بيان ميں كوئي كمى نہيں كى ہے اس كے بعد سب اپنے پروردگار كى بارگاہ ميں پيش ہوں گے

۱_ زمين پر چلنے والے تمام جاندار اور آسمان كے تمام پرندے، انسانوں كى مانند، امت كى شكل ميں

۱۱۰

رہتے ہيں _و ما من دابة فى الارض و لا طائرُ يطير بجناحيه الا امم امثالكم

۲_ پرندوں كا فضا ميں دوپروں سے پرواز كرنا_و لا طئر يطير بجناحيه

۳_ خداوندعالم نے ہر چيز كے بارے ميں دقيق معلومات كو ايك معين كتاب (لوح محفوظ) ميں ثبت كر ركھا ہے_

ما فرطنا فى الكتب من شيئ ہوسكتاہے ''الكتاب'' سے مراد لوح محفوظ ہو يا ہر وہ جگہ جہاں موجودات كے بارے ميں مكمل معلومات ثبت كى جاتى ہوں _

۴_ كائنات، ہر قسم كے نقص و كمى سے پاك ہے_ما فرطنا فى الكتب من شيئ

صدر آيت كو ديكھتے ہوئے كہ جس ميں موجودات ہستى (كائنات) سے بحث كى گئي ہے كہا جا سكتاہے كہ ''الكتاب'' سے مراد كتاب تكوينى اور كائنات ہے_ اور اس ميں تفريط نہ كرنے سے مراد اس ميں ہر قسم كى كمى اور نقص كى نفى ہے_

۵_ قرآن ہدايت كرنے كے ليے ايك مكمل معجزہ اور ہدايت انسان كى تمام ضروريات كو پورا كرنے والى (كتاب) ہے_

و قالوا لو لا نزل على آية ما فرطنا فى الكتب من شيئ گذشتہ آيت كو ديكھتے ہوئے كہ جس ميں نزول معجزات كى بحث تھي_ كہا جاسكتاہے كہ ''الكتاب'' سے مراد قرآن ہے اور قرآن كتاب ہدايت اور ''من شيئ'' اسكى جا معيت كا بيان ہے_ لہذا (يہ آيت) ہدايت بنى آدم كے لحاظ سے قرآن كے ہر قسم كى كمى اور نقص سے مبرا ہونے پر دلالت كرتى ہے_

۶_ رسالت پيغمبر(ص) كے اثبات كے ليے، قرآن ہر قسم كى كمى و اور نقص سے خالى ہے_

ولو لا نزل عليه آية من ربه ما فرطنا فى الكتب من شيئ

۷_ نزول معجزات كے بے جا، تقاضے كو پورا كرنا، ہدايت كے قانون سے سازگار نہيں ہے_

و قالوا لو لا نزل عليه آية ما فرطنا فى الكتب من شيئ

ہوسكتاہے جملہ ''ما فرطنا'' اس نكتہ كى جانب اشارہ ہو كہ اگر مشركين كے طلب كردہ معجزات كا نزول بجا تھا تو اسے كتاب آفرينش ميں ثبت ہونا چاہيئے تھا اور پھر ظاہر ہوتا_ جبكہ اس قسم كى كوئي چيز وہاں ثبت نہيں ہوئي اور نہ ہى كوئي چيز قلم سے رہ گئي ہے_ بنابرايں مشركين كا يہ تقاضا، كسى قسم كى منطقى اورمعقول توجيہ كا حامل نہيں ہے _

۸_ زمين پر چلنے والے تمام جاندار اور آسمان كے

۱۱۱

پرندے بھى انسان كى مانند، قيامت كے دن اٹھائے جائيں گے_ثم الى ربهم يحشرون

۹_ حيوانات ميں بھى ايك قسم كا ارادہ، اختيار، شعور، ذمہ دارى اور قيامت كى جزا و سزا ہے_

امم امثالكم ثم الى ربهم يحشرون

۱۰_ تمام حيوانات كا اٹھايا جانا، ربوبيت الہى كا ايك جلوہ ہے_ثم الى ربهم يحشرون

۱۱_ زمين پر چلنے والے تمام جانداروں كى غايت فقط خداوند متعال ہے_اور سب كے سب اسى كى جانب حركت كررہے ہيں _ثم الى ربهم يحشرون

حرف ''الي'' كا مفاد، انتہائے غايت كو بيان كرنا ہے_ بنابرايں ''الى ربھم'' يعنى جانداروں كے حشر و نشر كى غايت ''رب'' تك پہنچنا ہے_ اور اس كے علاوہ كوئي دوسرى غرض و غايت نہيں _ اسى ليے ''الى ربھم'' كو ''يحشرون'' پر مقدم ركھا گيا ہے تا كہ حصر كا فائدہ دے_

۱۲_ تمام موجودات كى اپنى پروردگار كى جانب، ارتقائي حركت ہے_ثم الى ربهم يحشرون

كلمہ''رب'' كہ جو تربيت كرنے كا معنى ديتاہے_ اور كلمہ ''الى '' سے ايك ہدف و مقصد كى جانب حركت كا مفہوم اخذ ہوتاہے اسى سے مندرجہ بالا مفہوم اخذ كيا گيا ہے_

۱۳_ زمين پر چلنے والے تمام جاندار اور انكى زندگى گذارنے كى كيفيت قدرت خدا كى نشانيوں ميں سے ہے_

ان الله قادر على ان ينزل و ما من دابة فى الارض

۱۴_عن الرضا عليه‌السلام ان الله عزوجل انزل عليه القرآن فيه تبيان كل شي بيّن فيه الحلال و الحرام والحدود والاحكام و جميع ما يحتاج اليه الناس كملا فقال عزوجل ''ما فرطنا فى الكتاب من شيئا'' ... (۱)

امام رضاعليه‌السلام سے روايت ہے كہ خداوند عزوجل نے قرآن اپنے رسول(ص) پر نازل فرمايا_ قرآن ميں ہر چيز كا روشن بيان موجود ہے اس ميں حلال و حرام، حدود و احكام اور ہر اس چيز كو كہ جس كى لوگوں كو ضرورت تھي_ مكمل طور پر بيان كيا گيا ہے_ اور خداوند عزوجل كا ارشاد ہے كہ ''ہم نے اس كتاب ميں ، كسى چيز كى كمى نہيں ركھي''

____________________

۱) كافي، ج/ ۱ ص ۱۹۹ ح ۱ تفسير برہان ج/ ۱ ص ۵۲۴ ح ۱_

۱۱۲

آفرينش :كمال آفرينش ۴; نظام آفرينش كى خصوصيت ۴

آنحضرت(ص) :آنحضرت كى نبوت پر دلائل ۶

آيات خدا : ۱۳

انسان :انسانوں كا اخروى حشر ۸; انسانوں كى ضروريات ۱۴;انسان كى معنوى (روحاني) ضروريات كا پورا ہونا ۵

بے جا توقعات : ۷

پرندے :پرندوں كا اخروى حشر ۸; پرندوں كى امت ۱; پرندوں كى پرواز ۲; پرندوں كى معاشرتى زندگى ۱;پرندوں كے پر ۲

چلنے والے جاندار :چلنے والے جانداروں كى اجتماعى زندگى ۱;چلنے والے جانداروں كى امت ۱

حيوانات :حيوانات كا اختيار ۹ ;حيوانات كا اخروى حشر ۵; حيوانات كا ارادہ ۹ ; حيوانات كا شعور ۹ ; حيوانات كى اخروى جزا۹;حيوانات كى اخروى سزا ۹ ; حيوانات كى ارتقائي حركت ۱۲ ; حيوانات كے فرائض ۹ ; حيوانات قيامت ميں ۹

خدا تعالي:اختصاصات خدا ۱۱; افعال خدا ۳; ربوبيت خدا كے مظاہر ۱۰; قدرت خدا كى نشانياں ۱۳

خداتعالى كى جانب پلٹنا :۱۱، ۱۲

روايت : ۱۴

قرآن :اعجاز قرآن ۵; تعليمات قرآن كى حدود ۱۴; قرآن كا ہدايت كرنا ۵; جامعيت قرآن ۵، ۶، ۱۴; قرآن كى خصوصيت ۵، ۶;كمال قرآن ۶

قيامت :قيامت كى خصوصيت ۸

معجزہ :معجزے كى درخواست ۷;درخواستى معجزہ ۷

موجودات :موجودات كا انجام ۱۱; موجودات كا اخروى حشر ۸ ; موجودات كى زندگى ۱۳; موجودات كے علم كى كتاب ۳

لوح محفوظ :كتاب لوح محفوظ ۳; لوح محفوظ كا نقش ۳

ہدايت :ہدايت كا قانون كے مطابق ہونا ۷

۱۱۳

آیت ۳۹

( وَالَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا صُمٌّ وَبُكْمٌ فِي الظُّلُمَاتِ مَن يَشَإِ اللّهُ يُضْلِلْهُ وَمَن يَشَأْ يَجْعَلْهُ عَلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ )

اور جن لوگوں نے ہمارى آيات كى تكذيب كى وہ بہرے گونگے تاريكيوں كيں پڑ ے ہوئے ہيں اور خدا جسے چاہتا ہے يوں ہى گمراہى ميں ركھتا ہے اور جسے چاہتا ہے صراط مستقيم پر لگا ديتا ہے

۱_ آيات الہى (قرآن )كو جھٹلانے والے، اندھيروں ميں پڑے ہوئے بہرے اور گونگے ہيں _

والذين كذبوا بآيتنا صم وبكم فى الظلمت

۲_ درك نہ كرنا اور جہالت و گمراہى كى تاريكيوں ميں ڈوبے رہنا (ہي) آيات الہى كو جھٹلانے كى اصل وجہ ہے_

والذين كذبوا بآيتنا صم و بكم فى الظلمت

''صم و بكم'' (گونگا اور بہرا ہونا) تكذيب كرنے والوں كى حقيقت حال كو بيان كرنے كے علاوہ آيات الہى كى تكذيب كى اصل وجہ بھى ہوسكتى ہے_

۳_ درك نہ كرنا اور جہالت و گمراہى كے اندھيروں ميں ڈوبے رہنے آيات الہى كو جھٹلانے كا نتيجہ ہے_

والذين كذبوا بآيتنا صم و بكم فى الظلمت من يشاء الله يضلله

جھٹلانے والوں كا بہرا گونگا ہونا، درك نہ كرنے اور انكى حيرانى و سرگردانى كى جانب كنايہ ہے_ احتمال ہے كہ يہ حالت، خداوند كى جانب سے ان كےلئے ايك قسم كى سزا ہو_ چنانچہ ''من يشاء اللہ'' اسى پر شاہد ہے_

۴_ آيات الہى كو جھٹلانے والوں كا، معرفت حاصل كرنے كے راستوں سے محروم ہونا_

والذين كذبوا بآيتنا صم و بكم

۵_ جو لوگ، زمين پر چلنے والے جانداروں اور انكى زندگى كے طور طريقوں سے قدرت خدا كا ادراك نہ كرسكيں ، وہ ان بہرے گونگے افراد كى مانند ہيں كہ جو اندھيرے ميں (پڑے) ہيں _

۱۱۴

وما من دابة فى الارض الى ربهم يحشرون والذين كذبوا بآيتنا صم و بكم فى الظلمت

مذكورہ آيت اور گذشتہ آيت كے درميان ارتباط كا تقاضايہ مطلب ہوسكتاہو كہ طبيعت ميں موجود يہى آيت (نشانياں ) ہدايت كے ليے كافى ہيں _ اور جو لوگ، ان نشانيوں سے قدرت خدا (ان اللہ قادر على ان ينزل) كا ادراك نہ كرسكيں وہى اندھيرے ميں بھٹكنے والے بہرے و گونگے افراد ہيں _

۶_ ہدايت اور ضلالت، مشيت الہى سے مشروط ہے_من يشاء الله يضلله و من يشاء يجعله على صراط مستقيم

۷_ آيات الہى كو جھٹلانا، انسان كے گمراہ ہونے سے مشيت خدا كے متعلق ہونے كى راہ ہموار كرتاہے_

والذين كذبوا بآيتنا من يشاء الله يضلله

آيات الہى كو جھٹلانے اور اس كے آثار كى بات كے بعد مشيت الہى كى بحث كرنا، بعض انسانوں كو گمراہ كرنے سے مشيت الہى كے تعلق پيدا كرنے كے مقدمات فراہم كرنے كو ظاہر كررہاہے_

۸_ آيات خدا كو قبول كرنا، صراط مستقيم كى جانب انسان كى ہدايت سے مشيت الہى كے متعلق ہونے كى راہ ہموار كرتا ہے_والذين كذبوا بآيتنا ...يجعله على صراط مستقيم

۹_ بعض ہدايت يافتہ لوگوں كو صراط مستقيم پر قائم ركھ كرخداوند متعال كا ان پرخصوصى عنايت كرنا_

يجعله على صراط مستقيم

۱۰_ آيات الہى پر ايمان، فكر و ادراك كے صحيح و سالم ہونے كى علامت ہے_والذين كذبوا بآيتنا صم و بكم فى الظلمت يجعله على صراط مستقيم

۱۱_ غور و فكر كرنے اور آيات الہى سے صحيح مفہوم اخذ كرنے كى قدرت كا سلب ہونا، خدا كى جانب سے گمراہ كرنے كى ايك علامت ہے_والذين كذبوا بآيتنا صم و بكم فى الظلمت من يشاء الله يضلله

جملہء ''من يشاء اللہ'' سے يہ معنى ظاہر ہوتاہے كہ آيات الہى كو جھٹلانے والوں كا بہرا و گونگا ہونا ہى انھيں گمراہ كرنے كے بارے ميں مشيت الہى كا پورا ہونا ہے_

۱۲_ آيات الہى پر ايمان (ہي) صراط مستقيم ہے_والذين كذبوا من يشاء الله يضلله و من يشاء يجعله على صراط مستقيم

مندرجہ بالا مفہوم، قرينہ مقابل سے اخذ كياگيا ہے_ يعنى جب آيات الہى كو جھٹلانا، گمراہ كرنا ہے

۱۱۵

تو اس كے مقابلے ميں ، آيات پر ايمان لانا صراط مستقيم ہے_

۱۳_عن ابى جعفر عليه‌السلام فى قوله ''الذين كذبوا باياتنا صم و بكم'' يقول : ''صم'' عن الهدى و ''بكم'' لا يتكلمون بخير ''فى الظلمات'' يعنى ظلمات الكفر (۱)

امام باقرعليه‌السلام سے آيت ''الذين كذبوا باياتنا ...'' كے بارے ميں روايت ہے كہ : آيات الہى كو جھٹلانے والے، ہدايت (كى آيات سننے) سے بہرے ہيں اور نيك بات كہنے سے گونگے ہيں ''وہ اندھيروں ميں پڑے ہيں '' يعنى كفر كے اندھيروں ميں

۱۴_ابوحمزه قال : سالت ابا جعفر عليه‌السلام عن قول الله عزوجل : الذين كذبوا باياتنا صم و بكم فى الظلمات ...'' فقال : نزلت فى الذين كذبوا باوصياء هم (۲)

ابوحمزہ كہتے ہيں ميں نے امام باقرعليه‌السلام سے''الذين كذبوا ...'' كے بارے ميں پوچھا_ آپعليه‌السلام نے فرمايا : يہ آيت پيغمبر(ص) كے جانشينوں كو جھٹلانے والوں كے بارے ميں نازل ہوئي ہے

آيات خدا :آيات خدا كو جھٹلانے والوں كا بہراہونا۱،۱۳; آيات خدا كو جھٹلانے والوں كا گونگا ہونا ۱،۱۳; آيات خدا كو جھٹلانے والوں كى ظلمت ۱، آيات خدا كو جھٹلانے والوں كى محروميت ۴; آيات خدا كى تكذيب كے آثار ۳،۷; آيات خدا كى تكذيب كے عوامل ۲; آيات خدا كے درك كے موانع ۱۱

ادراك :سلامتى ادراك كى علائم ۱۰;عدم ادراك كے آثار ۲; موانع ادراك ۳

انبياعليه‌السلام :اوصيائے انبيا كو جھٹلانے والے ۱۴

ايمان :آيات خدا پر ايمان ۸، ۱۰، ۱۲; ايمان كى راہيں ۵; متعلق ايمان ۸، ۱۰، ۱۲

بصيرت :صحيح بصيرت كا سلب ۱۱

تشبيھات :بہروں سے تشبيہ ۵; گونگوں سے تشبيہ ۵

جہالت :جہالت كى تاريكى ۳; جہالت كے آثار ۲; عوامل جہالت ۳

____________________

۱) تفسير قمى ج/ ۱ ص ۱۹۸، نور الثقلين ج/ ۱ ص ۷۱۶ ح ۷_

۲) تفسير قمى ج ۱، ص ۱۹۹، نور الثقلين ج ۱ ، ص ۷۱۶ح ۷۵_

۱۱۶

خدا تعالي:خدا تعالى كا لطف ۹ ;خداتعالى كى قدرت كى نشانياں ۵ ; خدا تعالى كى مشيت ۶ ، ۷ ، ۸; خدا تعالى كے گمراہ كرنے كى نشانياں ۱۱

شناخت (معرفت):موانع شناخت ۴

صراط مستقيم : ۱۲

ظلمت :ظلمت ميں ڈوبنا ۵; ظلمت و تاريكى ميں ڈوبنے كے آثار ۲;ظلمت ميں ڈوبنے كے عوامل ۳

علم :علم سے محروم افراد ۴

قرآن :تشبيہات قرآن ۵; قرآن كو جھٹلانے والوں كا گونگا بہرا ہونا ۱; قرآن كو جھٹلانے والوں كى تاريكى ۱

كفر :ظلمت كفر ۱۳

كلام :نيك كلام سے امتناع ۱۳

گمراہ افراد : ۵گمراہى :گمراہى كى تاريكي۳; گمراہى كى راہيں ۷; گمراہى كے آثار ۲;گمراہى كے عوامل و اسباب ۳; منشائے گمراہى ۶، ۷

موجودات :موجودات كى زندگى سے عبرت ۵

ہدايت :صراط مستقيم كى ہدايت ۸، ۹;مقدمہ ہدايت ۸; منشائے ہدايت ۶، ۸

ہدايت يافتہ :ہدايت يافتہ لوگوں كے مقامات و درجات ۹

۱۱۷

آیت ۴۰

( قُلْ أَرَأَيْتُكُم إِنْ أَتَاكُمْ عَذَابُ اللّهِ أَوْ أَتَتْكُمُ السَّاعَةُ أَغَيْرَ اللّهِ تَدْعُونَ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ )

آپ ان سے كہئے كہ تمھارا كيا خيال ہے كہ اگر تمھارے پاس عذاب يا قيامت آجائے ثو كيا تم اپنے دعوے كى صداقت كى ميں غير خدا كو بلائو گے

۱_ تمام انسانوں كى فطرى پكار، خدا وند يكتا و يگانہ كى جانب توجہ كرنا ہے_قل ارء يتكم اغير الله تدعون

جملہ ''ارء يتكم'' ميں استفھام تقريرى ہے اور اس بات كا بيان ہے كہ انسان كے ليے خلق و امر ميں خدا وحدانيت كا اعتراف كرنے كے علاوہ كوئي چارہ نہيں _

۲_ پيغمبر(ص) لوگوں كو توحيدى فطرت كى جانب متوجہ كرنے اور ان كى سوئي ہوئي فطرت كو بيدار كرنے پر مامور ہيں _

قل ارء يتكم ان اتاكم اغير الله تدعون

۳_ عذاب الہى كا سامنا ہونے پر انسان كى توحيدى اور خدا طلب فطرت كا ظاہر اور بيدار ہوجانا_

قل ارء يتكم ان اتاكم عذاب الله

۴_ موت كا سامنا ہونے پر، انسان كى توحيدى فطرت كا بيدار ہونا_

قل ارء يتكم ان اتاكم عذاب الله اور اتتكم الساعة اغير الله تدعون

۵_ سختيوں اور مشكلات كے وقت، انسان كى توحيدى فطرت كا بيدار ہونا_

قل ارئيتكم ان اتاكم عذاب الله اغير الله تدعون

اگر چہ آيت ميں دوجگہ عذاب اور موت كا ذكر ہوا ہے_ ليكن واضح ہے كہ يہ ان سختيوں اور مشكلات كا ايك نمونہ ہے كہ جن سے انسان دوچار ہوتاہے_

۶_ رفا ہ و آسايش، توحيدى فطرت كے پوشيدہ ہونے اور دب جانے كے مقدمات فراہم كرتى ہے_

قل ارء يتكم ان اتى كم عذاب الله او اتتكم

۱۱۸

الساعة

چونكہ آيت ميں سختيوں اور مشكلات كو توحيدى فطرت كے بيدار ہونے كا سبب بتايا گيا ہے_ بنابرايں اس كے مقابلے ميں ، رفاہ و آسايش كى حالت ہے_ لہذا يہ فطرت كے دبنے اور پوشيدہ ہوجانے كا ايك سبب ہوسكتاہے_

۷_ عذاب، موت اور دوسرى سختيوں كے وقت، ہر قسم كے شرك اور غير خدا كى طرف ميلان كے بطلان كا روشن ہوجانا_قل ارء يتكم ان اتى كم عذاب الله او اتتكم الساعة اغير الله تدعون

۸_ مشكلات كے وقت، خدا كے علاوہ دوسرے معبودوں كى طرف توجہ كا نہ جانا، تمام جھوٹے خداؤں و معبودوں كے باطل ہونے كى دليل ہے_قل ارء يتكم ان كنتم صادقين

۹_ اگر مشركين صداقت سے بہرہ مند ہوتے تو سختيوں و مشكلات كے وقت خداوند يكتا كى جانب اپنے (اندروني) ميلان و رجحان كا اقرار كرتے_قل ارء يتكم اغير الله تدعون ان كنتم صادقين

۱۰_ خداوند يكتا كے اثبات كے ليے، دينى تجربے سے استفادہ كرنا توحيد و خداپرستى كى تبليغ كے طريقوں ميں سے(ايك طريقہ) ہے_قل ارء يتكم اغير الله تدعون

اس آيت اور اس جيسى دوسرى آيات ميں ، خداوند يكتا كى جانب متوجہ كرنے كے ليے جو طريقہ اپنايا گيا ہے اسے آج كل ''تجربہ ديني'' كے نام سے ياد كيا جاتاہے_ خدا نے بھى اسى طريقے كو اپنايا ہے اور جن اوقات ميں انسان خداوند يكتا كى جانب متوجہ ہوتاہے ان كى ياد دلائي ہے_

۱۱_ اگر مشركين اپنے شرك آميز اور باطل ادعا ميں سچے ہيں تو انھں چاہيئے كہ سختى و مشكل كے وقت اپنے خداؤں كى طرف توجہ كريں اور انھيں پكاريں _اغير الله تدعون ان كنتم صادقين

آسائش :آثار آسائش ۶

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ۲

احتجاج (حجت و دليل لانا) :مشركين سے احتجاج ۹، ۱۱

انسان :انسانى ميلانات ۱، ۳;فطرت انسان ۱، ۳، ۴، ۵

۱۱۹

باطل معبود :باطل معبودں كا بطلان ۱۱; باطل معبودوں كے بطلان كے دلائل ۸

بصيرت :بصيرت كے عوامل ۳، ۵، ۴

تبليغ :روش تبليغ ۱۰

تجربہ :آثار تجربہ ۱۰; تجربہ دينى سے فا دہ اٹھانا۱۰

توحيد :اثبات توحيد كا طريقہ ۱۰; توحيد كا اقرار ۹;موانع توحيد ۶

خدا تعالى :خداتعالى كے عذاب ۳

ذكر :ذكر خدا ۱

سختى :سختى ميں مبتلا ہونے كے آثار ۵، ۷، ۸، ۹، ۱۱

شرك :شرك كے بطلان كا ظاہر ہونا ۷

صداقت :آثار صداقت ۹، ۱۱

عذاب :عذاب كے مشاہدے كے آثار ۳، ۷

فطرت :توحيدى فطرت ۱، ۲، ۳، ۴، ۵، ۶;فطرت كا احيا ۲; فطرت كے احيا كے عوامل ۴، ۳، ۵، ۷; فطرت كے پوشيدہ ہونے مقدمہ ۶

مشركين :مشركين كے ايمان كى شرائط ۹; مشركين كے دعوے۱۱

موت :موت كا سامنا ہونے كے آثار ۴، ۷

ميلانات :خدا كى جانب ميلان ۹

۱۲۰

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

_كى طرف پناہ، ۱۶/۵۳;_ كى تجلّى ۱۴/ ۵;_ كى تدبير ، ۱۶/ ۱۰; اس كے آثار، ۱۶/ ۷۶، ۹۳; اس كى نشانياں ، ۱۶/ ۷۸; _ كى تسبيح ،اس كى اہميت، ۱۵/ ۹۸; اس كے عوامل، ۱۵/ ۹۸; _كى تشبيہ،اس كا سبب، ۱۶/۷۴; اس كے موانع ، ۱۶/۷۴; _ كى تشويقات، ۱۴/۱۴/ ۳۲; _ كا تكلّم، اس كا ملائكہ كے ساتھ تكلم، ۱۵/ ۲۸; _ كا منزہ ہونا ، ۱۶/ ۱،۵۷، ۱۱۸; اس كے دلائل ، ۱۶/۶۰; _ كى توصيف، ۱۶/۶۰; _ كى وصيتيں ، ۱۵/۸۸، ۹۸، ۹۹ ، ۱۶/۸۴، ۹۰، ۱۱۰; _ كى توفيقات ، ۱۶/ ۳۶; اس كى اہميت، ۱۶/۱۲۷; كى دھمكياں ، ۱۴/۱۴،_ كى حاكميت، ۱۵/ ۴۱، ۱۶/۵۲; _كا حساب و كتاب، اس كى سرعت ، ۱۴/ ۵۱; _ كے حقوق، ۱۶/ ۵۲; _كى حكمت، ۱۴/ ۱۹ ، ۱۵/ ۸۵، ۱۶/۶۰; اس ميں ہدايت ، ۱۴/۴; اس كى نشانياں ، ۱۶/ ۷۸; اس كا نقش ، ۱۴/۴; ۱۵/ ۲۵;_ كى حمايتيں ، ۱۴/۱۳، ۱۴، ۱۵/ ۹۸; اس كا پيش خيمہ، ۱۴/ ۱۳; اس كے اسباب،۱۶/۱۲۸; _ كى حيات بخشى ، ۱۶ / ۶۵; _ كى خالقيت، ۱۴/۱۰; ۱۹، ۳۲،۱۵/۲۶، ۲۷، ۲۸، ۲۹، ۳۳، ۸۵،۸۶، ۱۶/ ۳، ۴، ۵، ۸، ۱۷، ۴۸; اس كا تداوم، ۱۶/ ۸، ۴۰; اس كا نشانياں ، ۱۵/ ۸۷; _ كى شناخت، اس كے آثار ، ۱۵/۵۶; اس كى اہميت، ۱۵ /۷۵، ۷۷، ۱۶/ ۷۸; طبيعت ميں اس كى شناخت، ۱۶/ ۱۲، ۱۳; اس كے دلائل ، ۱۴/۱۰، ۱۹، ۳۳، ۱۶/ ۱۱، ۱۳، ۵۳،۶۹، ۷۹ ، ۸۱; اس كے راستے ، ۱۶/ ۷۴;اس كا طريقہ ،۱۴/ ۱۰، ۱۶/ ۱۷ ; اس كا پيش خيمہ ، ۱۵/ ۷۶ ، ۷۷، ۷۹، ۱۶/ ۱۲، ۱۴; _ اور حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا غم و اندوہ، ۱۵/۹۷; _ اور انسانوں كا ايمان ۱۴/ ۸; _ اور تاريخ ، ۱۴/ ۹; _ اور توحيد ، ۱۶/ ۵۱; _ اور مثل كا پيدا كرنا، ۱۶/ ۵۷; _ اور نسلوں كى جايگزينى ، ۱۴/ ۲۰; _ اور لڑكي، ۱۶ / ۵۷;_ اور شريك، ۱۶/ ۱; _ اور انسان كا ضمير ، ۱۵/ ۹۷; _ اور ظالم افراد، ۱۴/ ۴۲; _ اور ظلم، ۱۶/ ۱۱۸; اور انسانوں كا عمل ، ۱۶ /۲۸; _ اور كفار كا عمل ، ۱۶/ ۲۸، ۲۹; _ اور غفلت ، ۱۴/ ۴۲; _ اور انسانوں كا كفر، ۱۴/ ۷ ;_ اورمعاد كى تكذيب كرنے والے ، ۱۶/ ۲۳; _اور انسان كى ضرورتيں ، ۱۶/ ۹;_ اور نيتيں ، ۱۵/ ۲۳; _ كے خزانے، ۱۵/ ۲۱; ان كا مقام، ۱۵/ ۲۱; _ كے تقاضے ، ۱۶/ ۴۱; _ كے دشمن، ان كى سزا، ۱۶/ ۴۵; _ كى دعوتيں ، ۱۴ / ۱۰، ۱۹، ۲۴، ۲۸، ۳۱، ۴۴، ۱۶/ ۴۳، ۴۸، ۶۹،۷۶; ان كى اجابت ، ۱۴ / ۴۴; _ كے ساتھ دوستي، ۱۴/ ۳۱; _ كى رازقيت، ۱۴/۳۱; ۱۵/ ۲۰، ۱۶/ ۵۶،۷۱، ۷۳، ۵۵، ۱۱۴; _كى مہرباني، اس كے آثار ۱۶/ ۴۷; اس كا سرچشمہ ، ۱۶ /۴۷; اس كى نشانياں ، ۱۶/۴۷;_ كى ربوبيت، ۱۴/ ۱۳، ۱۸، ۳۵; ۱۵/ ۲۲; ۹۸، ۹۹; اس كے آثار، ۱۴ /۱، ۷، ۱۳، ۲۳، ۳۵، ۲۵، ۴۰، ۱۵/ ۲۵، ۲۸،۸۶، ۹۳، ۱۶/ ۳۰ ،۴۲، ۴۷، ۶۸، ۶۹، ۹۹، ۱۱۹، ۱۲۴، ۱۲۵ ; اس كى ربوبيت خاص ۱۶/ ۵۰; اس كى نشانياں ، ۱۴/۶، ۱۶/ ۷، ۶۷; _كى رحمت، ۱۵/ ۴۹، ۵۶، ۱۶/ ۷، ۱۱۵، ۱۱۹; اس كے آثار ،

۷۰۱

۱۵/ ۵۶، ۱۶/ ۷، ۱۸، ۴۷، ۸۹; اس كا اعلان، ۱۵/ ۴۹; اس اعلان كى اہميت، ۱۵/ ۴۹; اس كا تقدم، ۱۵/ ۵۰; قيامت كے دن رحمت ، ۱۶/ ۱۱۱; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۸۹; اس كى عظمت، ۱۵/ ۵۰; _كى روزي، ۱۴/ ۳۱، ۱۶/۵۶، ۷۱، ۷۵،۱۱۴;_ كا ضرررقبول نہ كرنا، ۱۴/ ۸; اس كے دلائل ۱۴ / ۸; اس كے عوامل ۱۵/ ۹۸;_ كى سرزنش ۱۴/ ۴۴، ۴۵، ۱۵/ ۳۲، ۱۶/ ۴۵، ۴۸، ۵۶، ۷۲ ،۹۲; _كى سنتيں ، ۱۴/ ۱۳، ۴۲، ۴۵، ۱۵/ ۸، ۱۳، ۴۱، ۱۶/ ۳۶، ۴۳، ۶۱، ۷۱، ۷۲; ان كى حتميت۱۴/ ۴۵; _ كى قسميں ، ۱۵ / ۷۲;_كے شئوون، ۱۶/ ۲، ۲۰;_ كے بارے ميں شبہات، ۱۴/ ۱۰; _كے بار ے ميں شبہ پيدا كرنا، ۱۶/ ۴۵; _ كى شفا بخش، ۱۶/ ۶۹; _ كى سماعت، ۱۴/ ۳۹; _ كى صفات ، ۱۶/ ۶۰، ۷۵; ان كى خصوصيات، ۱۶ /۴ ۷ ;_ كے عذاب، ۱۴/ ۵، ۲۶، ۱۵/ ۵۰، ۷۳، ۷۴، ۸۲، ۸۳، ۸۴، ۱۶/ ۲۶، ۲۷، ۱۱۳; ان سے آگاہى ، ۱۵/ ۵۰; ان كا استہزاء ۱۶/ ۳۴; ان كے استہزاء كے آثار، ۱۶/ ۳۴; ان كے اعلان كى اہميت، ۱۵/ ۵۰; ان كا غلبہ، ۱۵/ ۵۰; ان كا قانونى ہونا، ۱۵/ ۶۳، ۸۳; ان كى خصوصيات، ۱۴/ ۷; ۱۶/ ۴۵; _ كى عزت ، ۱۶/ ۶۰; اس كے دلائل ،۱۴/ ۲; اس كى نشانياں ، ۱۴/ ۴۹; اس كا نقش ، ۱۴/ ۴; _ كى عطايا، ۱۴/ ۱۱، ۳۴، ۳۹، ۱۵/ ۲۱ ، ۸۷ ، ۱۶/ ۴۴، ۸۰; _كى عظمت، ۱۵/ ۹; اس كى نشانياں ، ۱۵/ ۷۵، ۱۶/ ۷۹; _ كا علم ، ۱۴/ ۹، ۴۵، ۱۵ / ۳۸، ۸۶، ۹۷، ۱۶/ ۲۸، ۷۰، ۱۰۱ ، ۱۲۵; اس كے آثار، ۱۶/ ۲۹، ۷۱; اس كى جاوانيت، ۱۶ / ۷۰; اس كا كائنات كے متعلق علم، ۱۴/ ۳۹; اس كا گنہگاروں كے بارے ميں علم ، ۱۵/ ۲۴; اس كا آئندہ كے مومنين كے بارے ميں علم، ۱۵/ ۲۴; اس كا گذشتہ مومنين كے بارے ميں علم، ۱۵/۲۴; اس كا محسنين كے بارے ميں علم ، ۱۵/ ۲۴; اس كا علم حضورى ، ۱۶/ ۷۴; اس كا سرچشمہ،۱۶/ ۲۳; اس كى نشانياں ، ۱۵/ ۸۷، ۱۶/ ۷۰; اس كا نقش، ۱۵/ ۲;اس كى وسعت، ۱۴/ ۳۸، ۱۵/ ۲۴،۱۶/ ۱۹; _ كا علم غيب، ۱۴/ ۳۸، ۱۵/ ۲۵; اس كى وسعت، ۱۴/ ۳۸; _ كى بلندى ، ۱۶/ ۱، ۳، ۵۰; _ كے ساتھ عہد، ۱۶/ ۹۱; اس كى حقيقت، ۱۶/ ۹۱; اس سے سوء استفادہ، ۱۶/ ۹۵; اس كى مشروعيت، ۱۶/ ۹۱; _كے ساتھ عہد شكني، ۱۶/ ۹۱; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۹۵; اس كے موانع، ۱۶/ ۹۵; _ كا غضب ، ۱۵/ ۵۰; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۰۷; اس كے اسباب، ۱۶/ ۵۶، ۱۰۶;اس كى نشانياں ، ۱۶/ ۱۰۶; _ كا فضل ، ۱۴/ ۱۱; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۹۶; _ كى قاہريت، اس كى نشانياں ، ۱۴/ ۴۹; _كا تقدس، اس كى شكست، ۱۶/ ۶۲;_ كى قدرت، ۱۴/ ۱۹، ۳۴، ۴۶، ۱۵/ ۹، ۴۱، ۸۴، ۱۶/ ۱۲، ۴۵، ۷۰، ۷۷، ۷۹، ۸۰، ۸۱; اس كے آثار، ۱۴/ ۴۷، ۱۵/۵۴، ۱۶/ ۴۰، ۷۴، ۷۷، ۷۹، ۸۰، ۸۱; اس كى جاودانيت، ۱۶/ ۸۰; اس سے جہالت ، ۱۶/ ۳۸; اس كے

۷۰۲

دلائل، ۱۴/ ۱۹، ۱۶/ ۳; اس كے جارى ہونے كے مقامات ، ۱۶/ ۷۹; اس كا سرچشمہ، ۱۴/ ۲۰; اس كى نشانياں ، ۱۴/ ۱۹، ۱۶، ۱۳، ۶۷،۷۰، ۷۸، ۷۹; اس كا نقش ، ۱۵/ ۲۲; اس كى وسعت، ۱۴/ ۲۷، ۱۵/ ۲۱، ۱۶/۴۰، ۷۷; اس كى خصوصيات، ۱۶/ ۷۷; _كى اخروى قضاوت، ۱۶/ ۹۲، ۱۲۴; اس كا معيار ، ۱۶/ ۸۹; _ كى كفالت۱۶،۹۸; _ كا كلام اس كے آثار۱۴/۲۷;_كا كمال ۱۴/۱۲ ،۱۱،۷۵ ; _ كى سزائيں ، ۱۴/ ۵۱، ۱۶/ ۲۶، ۱۱۲; اس كا قانونى ہونا، ۱۶/ ۱۱۳; _ كا لطف، اس كے آثار ۱۴/ ۲۷، ۳۶، ۱۵/ ۵۴، ۵۶; اس كى اہميت، ۱۴/ ۲۷; اس كا لطف خاص ، ۱۴/ ۱۳، ۳۱; اس كے اسباب، ۱۶/ ۱۲۸; اس كى نشانياں ۱۴/ ۳۲، ۳۳ ; _كى مالكيت، ۱۴/ ۲، ۱۵/ ۲۱، ۲۲،۸۸، ۱۶/ ۵۲; اس كے آثار ، ۱۶/ ۵۲، ۷۴;اس كى وسعت، ۱۵/ ۲۱;_ كے مواخذے ، ۱۶/ ۵۶; _كے بارے ميں مجادلہ، ۱۶/ ۴;_كى مدح ۱۶/ ۱۱۰; _ كى مشيت، ۱۴/ ۱۱، ۲۱، ۲۷، ۱۶/ ۲، ۷، ۹; اس كے آثار ، ۱۴/ ۴، ۳۹، ۱۶/ ۹، ۳۵، ۳۷، ۹۳، اس كى حتميت۱۴/ ۱۴، ۲۷، ۱۶/ ۹۳; اس ميں حكمت، ۱۴/ ۴; اس ميں جارى ہونے كے مقامات، ۱۴/۱،۱۵/ ۲۸، ۳۳، ۱۶/۶۵، ۶۶; اس سے مراد، ۱۴/ ۲۷;اس ميں گمراہي، ۱۴/ ۴; اس ميں ہدايت، ۱۴/۴، اس كا نقش، ۱۴/ ۱، ۱۹، ۲۷، ۱۵، ۴;_ كے ساتھ معاملہ، ۱۴/ ۳۱; _ كے مقدرات، ۱۵/ ۴، ۵، ۲۱،۶۰، ۶۶، ۱۶/ ۶۹، ۷۱، ۷۵; اس سے راضى ہونا ، ۱۶/۹۷; _ كے مواعظ ، ۱۶/ ۹۰; اس كا فلسفہ، ۱۶/ ۹۰; ناس كى مہرباني، ۱۴/ ۳۶، ۱۶/ ۷،۱۱۹; اس كے آثار ، ۱۶/ ۷; اس كا اعلان، ۱۵/ ۴۹; اس كى نشانياں ، ، ۱۶/ ۷: _ كى مہلتيں ، ۱۵/ ۴، ۱۶/ ۶۱;اس كا فلسفہ ، ۱۶/ ۶۱; _ كى نجات بخشي، ۱۴/ ۶; اس كو جھٹلانے والے ، ۱۶/ ۵۵; _ كى نظارت، ۱۴/ ۴۲; _ كى نعمتيں ، ۱۴/ ۵۵، ۶، ۱۱، ۲۸، ۳۲، ۳۳، ۳۹، ۱۵/ ۵۳، ۱۶/ ۵، ۹، ۱۳، ۱۴، ۱۵ ، ۳۱، ۴۳،۵۳، ۵۵، ۷۱ ، ۷۲، ۷۵، ۷۸، ۸۰، ۸۱، ۱۱۲، ۱۱۳; ان كا بيان، ۱۴/ ۳۹، ۱۶/ ۸۲، ان كى تكذيب، ۱۶/۷۱; ان كى شناخت، ۱۴/ ۳۴ ; ان كے تنوع كا فلسفہ ۱۶، ۸۱ ، ان كا فلسفہ ۱۴/۳۷ ، ۱۶/ ۷۸; ان كى تكذيب كرنے والے، ۱۶/ ۸۳، ان كى تكذيب كرنے والوں كى اكثريت، ۱۶/۸۳; ان تكذيب كرنے والوں كى سزا ، ۱۶/۸۳; ان كا سرچشمہ ، ۱۶/۱۱۲; ان كے مقامات ۱۴/۳۴ ان كا اہم ترين ہونا ۱۶/۱۱۲; ان كا وافرہونا، ۱۴/ ۳۴، ۱۶/۱۸، ۱۹، ۸۱; ان كا نقش ، ۱۴/ ۶، ۷، ۱۶/ ۲۶، ۲۷، ۳۳، ۳۷، ۳۸، ۴۵، ۴۹، ۷۵;_ كے نواہي، ۱۵/ ۶۵، ۸۸، ۱۶/ ۵۱، ۹۰، ۱۱۶; ان كا فلسفہ، ۱۶/ ۹۰; _پر وجوب، ۱۶/ ۹; اس كى وراثت، ۱۵/ ۲۳; _كے وعدے، ۱۴/ ۱۴، ۴۷، ۱۶/۱۱۹; ان پر شك كے آثار، ۱۵/ ۶۳; ان ميں جلد بازى سے اجتناب، ۱۶/ ۱; ان كے تحقق ميں تعجيل، ۱۶/۱; ان كى حتميت، ۱۴/۲۲، ۴۷، ۱۶/ ۱، ۳،۳۸،

۷۰۳

۴۰; ان ميں تعجيل كى در خواست، ۱۶/۱; ان كى حقانيت، ۱۴/ ۲۲; ان كى حتميت كے دلائل، ۱۴/۴۷; ان كے بارے ميں سوء ظن، ۱۴/ ۴۷; ان كے تحقق پر صبر ، ۱۶/۱; _ كے عذاب كے وعدے ، ۱۴/۱۹، ۴۷، ۱۵/ ۴۳; ان كا استہزاء ، ۱۶/ ۳۴; ان كى حتميت۱۵/ ۴; ان كا قانونى ہونا، ۱۵/ ۴; _كا كار ہدايت، ۱۵/۱۲; _ كى ہدايتيں ، ۱۴/ ۲۱، ۲۷، ۱۵/ ۱۰، ۱۶/ ۹، ۱۲۱; ان سے محروم افراد، ۱۶/۳۷، ۱۰۴، ۱۰۷، ۱۰۹; ان سے محروميت، ۱۶/ ۱۰۸; اس كى خاص ہدايتيں ، ۱۴/ ۱۲; _ كى خبر داري، ۱۴/ ۱۹; _ كيلئے ہم مثل كى تخليق، ۱۴/ ۳۰نيز ر_ك آيات خدا، ابراہيمعليه‌السلام ، بھروسہ ، استعازہ، استمداد، اسماء وصفات، اطاعت، افترائ، اقرار، الہى امداد، اميدوارى ،انبياء، انسان، خدا كے برگزيدہ افراد، خدا كے بندے ، خوف ، سر تسليم خم ہونا، تقرّب، توسل ،توفيقات ،توكل، جاہليت، خدا كى حمايتيں ، حمد، خدا پرستي، خوف خدا ركھنے والے ، دعا، ذكر ، خدا كے رسول، سجدہ، خدا كى سنتيں ،قسم، شكر ، عبادت، نافرماني، عقيدہ، غفلت برتنے والے ، غفلت، قياس، قيامت، كفر، لطف خدا، لعنت، مبغوض خدا لوگ، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مشركين، مشركين مكہ، خدا كے مردود افراد، خدا كے مغضوب لوگ، خدا پر افتراء باندھنے والے ،موجودات، ضرورتيں ، ہجرت اور نااميدي

خدا پرستي:_كى طرف دعوت، ۱۴/ ۱۰نيز ر_ ك گذشتہ اقوام//خوف الہى ركھنے والے :_وں كے مقامات، ۱۴/۱۴

خوف الہي:ر_ك انبياء//خدا كى شناخت:ر_ك انبياء، جاہليت، خدا ، مشركين اور مشركين مكہ

خواري:ر_ك ذلت//خرما:_ كى قدرو قيمت،۱۶/ ۱۱; _ آيات خداوند ى ميں سے ، ۱۶/ ۶۷; _ كے محصولات، ۱۶/ ۶۷; ان كا تنوع، ۱۶/ ۶۷; _ كے فوائد، ۱۶/ ۶۷نيز ر_ك خمر اورنحل

خسارت:ر_ك زياں //خصومت:ر_ك دشمني

خضوع:ر_ك ذكر ، سائے، موجودات اور نماز

خطاء:_ كے اقسام، ۱۵/ ۴۴; _ كا انجام، ۱۵/ ۴۴نيز ر_ك قيمت كا اندازہ اور انسان

خطرہ:_ كا پيش خيمہ، ۱۵/ ۸۹نيز ر_ك انسان اور عصيان

خلقت:_ كا تداوم ، ۱۶/ ۸; خشك مٹى سے _، ۱۵/ ۲۶، ۲۹نيز ر_ك آدمعليه‌السلام ، آسمان ، كا ئنات، ابليس، گھوڑا، خچر، گدھا، انسان، تذكر، جن، چوپائے ،ذكر ، راستے ، زمين، اونٹ ، طبيعت، پہاڑ، گائےگوسفند، ملائكہ، موجودات اور نہريں

خدا پر افتراء باندھنے والے:۱۶/ ۶۴_وں كى سزا، ۱۶/ ۶۲; _وں كا مواخذہ، اس كى

۷۰۴

حتميت، ۱۶/ ۵۶; _وں كى محروميت، ۱۶/ ۱۱۶; _جہنم ميں ، ۱۶/ ۶۲

خدا كى حمايتيں :_وں كے شامل حال افراد، ۱۵/۹۵، ۱۶/۱۲۸

خوف:اخروى _،اس كے مراتب، ۱۴/۴۳; انبياء،كى تعليمات ميں سے _۱۴/۱۳،خدا كے حساب و كتاب سے _، ۱۴/۱۴،اس كى قدر و قيمت، ۱۴/۱۴;اس كى تشويق ، ۱۴/۱۴; خدا سے _، ۱۶/۵۰،۵۱;اس كے آثار، ۱۴/۱۴،۱۶/۵۰; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/۲; اس كے عوامل ، ۱۶/۵۲، ۵۳; ربوبيت خداوند سے _،۱۶/۵۰; غير خدا كا _، اس كى مذمت ۱۶/۵۲; اس كى حيرانگى ، ۱۶/۵۲; خدا كى قہاريت سے _، ۱۶/۵۰; باطل معبودوں سے _، ۱۶/۵۱; خدا كے عذاب كے وعدوں سے _،۱۴/۱۴; اس كى قدر و قيمت، ۱۴/۱۴; اس كى تشويق، ۱۴/۱۴; _اور اميدوارى ،۱۶/۴۸; _ كا سبب ،اس كى اہميت، ۱۵/۵۰نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، گذشتہ اقوام، انبياء، بدكار افراد، ظالمين، عذاب ، قيامت، كفار ، حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مشركين اور ملائكہ

خچر:سے استفادہ ،۱۶/۸;_ كا خالق،۱۶/ ۸; _كى خلقت ،اس كا فلسفہ، ۱۶/۸; _كا زينت ہونا، ۱۶/۸; _كى سواري، ۱۶/ ۸; _كا صدراسلام ميں گوشت ،اس كا كھانا،۱۶/۸

خود:_سے دفاع ، اس كى اہميت، ۱۵/ ۶۹; قيامت كے دن دفاع، ۱۶/ ۱۱۱; _ كو نقصان پہنچانا، ۱۴/۸، ۱۶/ ۹۴; _ پر ظلم، ۱۴/ ۳۴; ۱۶/ ۲۸، ۲۹، ۳۲،۳۳، ۳۴، ۱۱۹;اس كے آثار ، ۱۴/ ۴۵; اس كے موارد، ۱۴/ ۴۵; اس كى نشانياں ، ۱۶/ ۳۴; _ سے دھوكا ، ۱۶/ ۲۶

خود كو برتر خيال كرنا:ر_ك تكبر

خود پسنديدي:ر_ك تكبر اور خود پسندي

خود سازي:ر_ك تزكيہ

خوردو نوش كى اشيائ:_ كے احكام ، ۱۶/۱۱۴، ۱۱۵;بہترين، ۱۶/۶۷; _كى حليّت اس كے شرائط ، ۱۶/ ۱۱۴; حرام _، ۱۶/ ۱۱۵،۱۱۸;_حلال_سالم، مباح _،۱۶/۱۴

خوشبختي:ر_ك سعادت

خوف :ر_ك خوف

خون:_ كى حرمت، ۱۶/۱۱۵

۷۰۵

اشاريے (۳)

خيانت :خدا كے ساتھ _، ۱۶/ ۹۱نيز ر_ك خد

خير :_ كا سرچشمہ، ۱۶/ ۷۶

خير خواہي:_ كى تاثير، اس كے موانع، ۱۵/ ۷۲

''د''

دار الكفر:ر_ك ہجرت

داماد:_ كى رشتہ دارى ، ۱۶/ ۷۲

درخت:_وں سے استفادہ ، ۱۶/ ۱۱; اس كے عوامل، ۱۵/ ۲۲; _وں كى زوجيت، ۱۵/ ۲۲; _وں كا گنا، اس كے عوامل، ۱۶/۱۱; اس كا فلسفہ، ۱۶/۱۱نيز ر_ك انگور، بہشت ، زيتون، منزل سازي، قرآنى مثاليں اور نخل

دشمن:_وں كى ازيتيں ، ۱۵/ ۸۶; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۲۶; اس پرصبر ، ۱۶/ ۱۲۶، ۱۲۷; _وں كا استہزاء ، ۱۵/ ۹۷; _وں سے انتقام، ۱۶/ ۱۲۸; _وں سے برتاؤ، اس كا طريقہ، ۱۶/۱۲۷; _وں كے شكنجے، ان پر صبر، ۱۶/ ۱۱۰;_وں كو عفو، ۱۵/۸۶، ۱۶/۱۲۶ ، ۱۲۸; اس كى اہميت، ۱۵/ ۸۵; اس كا پيش خيمہ، ۱۵/۸۵; _وں سے ان جيسا مقابلہ، ۱۶/۱۲۶

نيزر_ك اسلام، انبياء، خداوند عالم، دشمنى ، دين ، دينى علماء، قرآن، كتب آسماني، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور موحّد ين

دشمني:_كا مقام، ۱۵/۴۷; _ كى برطرفى ، اس كا سبب، ۱۵/ ۴۷; _كى مذمت، ۱۶/۴نيز ر_ك گذشتہ اقوام ، انسان، دشمن، شيطان، قريش، كفار، متقين اور مشركين

دعا:_كے آثار، ۱۴/ ۳۷، ۳۹;_ كے آداب، ۱۴/ ۳۵، ۳۸، ۳۹، ۴۰، ۴۱، ۱۵/ ۳۶،۳۷; _ كى اجابت، ۱۶/ ۵۴; اس كے عوامل ، ۱۴/ ۴۰; اس كے موانع، ۱۴/ ۳۴; _قبول كرنے والا، ۱۴/۳۹; _ كى استجابت، ۱۴/۴۰;_ ميں اسماء و صفات ، ۱۴/ ۳۸; _ ميں تضرّع، ۱۴/ ۳۷; دوسروں كيلئے _، ۱۴/ ۴۱; اس كى قدر وقيمت، ۱۴/ ۴۱; ربوبيت خدا ميں _ ۱۵/ ۳۶; _ كا فلسفہ ، ۱۴/ ۳۹نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ابليس، انبياء، تذكر، سختى ،فرزند، نعمت اور مردودان خد

دعوت:_ميں برہان، ۱۶/ ۱۲۵; حكمت ميں _، ۱۶/ ۱۲۵; _ كا طريقہ ، ۱۶/ ۱۲۵; _ ميں وعظ و نصيحت ۱۶/ ۱۲۵

خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائے

دفاع:ر_ك خود ، قيامت اور مہمان

۷۰۶

دلائل:ر_ك انبياء ، صالحعليه‌السلام ، نوحعليه‌السلام اور ہودعليه‌السلام

دلداري:ر_ك ابراہيم،عليه‌السلام انبياء اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

دلسوزي:ر_ك محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

دليل:ر_ك برہان

دنيا :_كى قدر وقيمت ،۱۶/ ۳۰; _ سے كم استفادہ ، ۱۶/ ۱۱۷; _ كى آخرت پر ترجيح ، ۱۴/ ۳، ۱۶/ ۱۰۷، ۱۰۸، ۱۰۹; اس كے آثار ، ۱۶/ ۹۵; اس كا سبب، ۱۶/ ۹۵; _ ميں حقائق، ان كا خفاء ، ۱۶/ ۹۲; ان كا ظہور، ۱۶/ ۳۹; _ كا نقش، ۱۶/ ۳۰

نيز ر_ك آخرت ، دنيا كى طرف بازگشت ، دنيا طلب افراد اور دنيا طلبي

دنيا طلب افراد: ۱۶/ ۹۵

_ كا گمراہ كرنا،۱۴/ ۳۰; _ كے دل پر مہر، ۱۶/ ۱۰۸; _كا دنياوى زياں ، ۱۶/ ۱۰۹; _كى غفلت، ۱۶/ ۱۰۸; _ كا بر انجام، ۱۵/ ۳; _ كا بہرہ ہونا ، ۱۶/ ۱۰۸; _ كا اندھاپن ، ۱۶/ ۱۰۸; _ كى سزا ، ۱۶/ ۱۰۸; _ كى گمراہي، ۱۴/ ۳; _ كى محروميت، ۱۶/ ۱۰۷، ۱۰۸نيز ر_ك دنيا، دنيا طلبى اور كفار

دنيا طلبي:_ كے آثار، ۱۴/ ۳،۱۵/ ۳، ۱۶/ ۹۵، ۱۰۷، ۱۰۸، ۱۰۹; _ كى مذمت، ۱۵/ ۸۸، ۱۶/ ۱۰۷; كے ساتھ مقابلہ ، اس كا طريقہ ، ۱۵/ ۳;_ كى ناپسنديدگي، ۱۴/ ۳; ۱۵/ ۳نيز ر_ك رہبر ، دنيا، دنيا طلب افراد، قسم توڑنے والے ، عہد شكن افرادا ور كفار

دوزخ:ر_ك جہنم

دوزخى افراد:ر_ك اہل جہنم

دھمكى دينا:ر_ك اقوام گذشتہ، انبياء، انسان، وطن در بدري، خدا، كفار، مشركين اور مشركين مكّہ

دن:_سے استفادہ، ۱۶/ ۱۲; _كى تسخير، ۱۴/ ۳۳، ۱۶/ ۱۲;اس كا نقش، ۱۴/ ۳۳; _ كا نقش، ۱۴/ ۳۳

دينى قائدين:_كى اميدوارى ، ۱۵/ ۹۷; _كے خلاف پر و پيگنڈہ، ۱۵/ ۹۷;_ كى تكذيب ، اس كے آثار، ۱۶/۱۱۳; _ كا شرعى و ظيفہ، ۱۵/ ۹۴; _ كا زہد، ۱۵/ ۸۸; _كى ذمہ دارى ، ۱۵/ ۸۸، ۸۹، ۱۶/ ۸۲، ۸۴; _ كا نقش، ۱۴/ ۱، ۵; _كى ضروريات، ۱۵/ نيز ر_ك رہبران//درگذر:ر_ك عفو

دل پر مہر :ر_ ك دنيا طلب افراد ، كفار اور مرتدين

۷۰۷

دوستي:_ كا معيار ، ۱۴/۳۶نيز ر_ك آخرت، خداوند عالم اور متقى افراد

دين :دينى آفت شناسي، ۱۴/ ۳، ۹، ۱۵/۳، ۹۰، ۱۶/ ۱۰۵; ۱۱۶; _ميں اختيار، ۱۶/ ۳۵; _كى قدرو قيمت ، ۱۶/ ۹۵، _ كے اصول ،۱۶/ ۷۷; اس كے علم كى اہميت، ۱۴/ ۵۲; _ كے بارے ميں اظہار نظر، ۱۶/۳۰; _ سے اعراض ، ۱۶/ ۸۲; _ پر افترائ، ۱۶/ ۱۱۶; _ كا سرچشمہ ، ۱۶/ ۱۰۵; _ميں اكراہ ، اس كى نفي، ۱۶/ ۸۲، ۱۰۶; _ميں انحراف، ۱۴/ ۳۰; _ كے اہداف ، ۱۶/ ۳۰; _كى اہميت، ۱۴/ ۲۵، ۱۵/ ۳، ۸۹;_ ميں بدعت، ۱۶/ ۱۱۶; _ كے بد نماياں افراد، ان كى گمراہى ، ۱۴/۳; _ كى بدنمائي ، ۱۴/ ۳; اس كے آثار، ۱۴/ ۳; _ كى پيروى ، اس كا وجوب ، ۱۶/ ۵۲; _ كى تبليغ، ۱۵/۹۴، ۱۶/ ۳۵، ۱۲۵; _كى وضاحت، ۱۴/ ۴; اس كا ذريعہ ، ۱۴/ ۴; اس كى اہميت، ۱۴/ ۸۴; اس كى روش ، ۱۶/ ۸۳، ۱۲۵; _ كا تجزيہ كرنے والے ، ان كا مواخذہ، ۱۵/ ۹۲; _ كا تحقق، اس كا سبب ،۱۴/ ۱، ۵; _ كے سامنے سر تسليم خم ، اس كے موانع ، ۵/۱۵ ;_ كى تشريع ، اس كا پيش خيمہ ، ۱۶/ ۳۰; اس كا سر چشمہ ، ۱۶/ ۵۲; _ كى تعليمات، ان پر عمل، ۱۴/ ۳۶; _ كے كچھ حصّہ كى تكذيب، اس كے آثار، ۱۵/ ۹۰; _كى تنقيص ،۱۴/ ۳; _ كے خلاف سازش ، ۱۶/ ۲۸; اس كى تاريخ، ۱۶/ ۲۶; اس سے ممانعت، ۱۶/ ۴۵; _كے حقائق، اس كى تحقيق، ۱۶/ ۴۳; _ كا خير ہونا، ۱۶/ ۳۰; _ كے دشمن، ۱۴/ ۳، ۱۳; ان كى اذيتيں ، ان كى اذيتوں كى سختي، ۱۶/ ۱۲۷; ان كى اخروى حقارت، ۱۶/ ۲۷; ان كى سازش، ۱۶/ ۲۶ ; ان كى سازش كے آثار ، ۱۶/ ۲۶; ان كى تاريخ ، ۱۶ /۲۷; ان كى شكست، ۱۴/ ۴۶; ان كى شكست كے عوامل ، ۱۶/۲۶; ان كا ظلم ، ۱۴/ ۱۳; ان كے انجام سے عبرت، ۱۶/ ۲۶; ان كا عجز ، ۱۶/ ۲۶; ان كا عذاب، ۱۶/۲۶، ۲۵; ان كا دنياوى عذاب، ۱۶/ ۲۷; ان كى غفلت، ۱۶/۲۶; ان كا كفر ، ۱۶/۲۷; ان كى سزا ، ۱۶/ ۲۶: ان كى مبغوضيت،۱۶/۲۶: ان كو دھوكا ، ۱۶/ ۲۶; ان كا مكر، ۱۶/ ۲۶; ان كے مكر كے آثار ، ۱۶/ ۲۶; ان كے گھر كى و يرانى ، ۱۶/ ۲۶; ان كى ہلاكت، ان كى ہلاكت كى كيفيت، ۱۶/ ۲۶; ان كا باہمى توافق ، ۱۶/ ۳۶; _ كى طرف دعوت ، اس كے آثار ، ۱۶/ ۱۲۶; اس كا طريقہ ،۱۵/ ۴۸; _ حق ، اس ميں اختلاف، ۱۶/ ۱۲۴; _ حنيف، اس كى پيروى كے آثار ، ۱۶/ ۱۲۳; _اور عينيت، ۱۴/ ۱، ۵، ۱۵/ ۷۱، ۱۶/۱۱۵; _ سے برتاؤ كا طريقہ ، ۱۶/ ۳۵; _ كى عقلانيت، ۱۴/ ۵۲; _كى فطريت ، ۱۶/ ۱۱۴; _ كا فہم ، اس كى اہميت، ۱۴/۴، ۲۴; اس كا معيار ، ۱۴/ ۴; _ كى قبوليت، اس كے كچھ حصّہ كو قبول كرنے كے آثار ، ۱۵/۹۰; _ كے

۷۰۸

ساتھ مقابلہ، اس كا پيش خيمہ، ۱۴/۳; _ كى وسعت، اس كى ممانعت، ۱۶/ ۸۸; _ سے اعراض كرنے والے ، ان كى جہالت، ۱۶/۹۵; ان كى غفلت، ۱۶/ ۹۵; _ سے ممانعت، اس كے آثار ، ۱۶ّ ۹۴; ان كا اخروى عذاب، ۱۶/ ۹۴; _ كا نقش ، ۱۴/ ۱، ۱۵/ ۸۹، ۱۶/ ۱۲۲نيزر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، انبياء، دين داري، دينى فروشي، دينى علماء، لوطعليه‌السلام ، مشركين اور مكہ

دين دارى :_ كى قدرو قيمت، ۱۵/ ۸۸; _ ميں استقامت، ۱۴/ ۳۶، -۱۶/ ۱۱۰; _ كى درخواست، ۱۴/ ۳۵; _كى دعوت، ۱۴/ ۴۴; _كا ضعف ، اس كى مقدمہ سازى ، ۱۶/ ۹۴; _ كا معيار، ۱۴/ ۳۶; _ كا نقش، ۱۴/ ۳۶نيز ر_ك دين ، دين فروشى مجاہدين اور مہاجرين

دين فروشي:_ كے آثار، ۱۶/ ۹۵نيزر_ك دين اور دين داري

''ذ''

ذبيحہ:بغير بسملہ كے _، اس كى حرمت،۱۶ /۱۱۵

ذكر :۱۵/ ۶، ۹، ۱۶/ ۴۴; _ كے آثار، ۱۴ / ۴۲، ۱۶/ ۱۳; كفران نعمت كے آثاركا_، ۱۶/ ۱۱۴;آخرت كا _، اسكے آثار، ۱۶/ ۱۰۷; موجودات كى فرمانبردارى كا_، اس كے آثار، ۱۶/ ۴۸; ايام اللہ كا _، ۱۴/ ۵; خدا كى جزاؤں كا _، اس كے آثار، ۱۶/ ۹۵; تاريخ بنى اسرائيل كا_، ۱۴/ ۶; توحيدكا _، ۱۶/ ۵۲; خدا كى وصيتوں كا _، ۱۴/ ۷; خدا كى حمايتوں كا _، اس كے نفسياتى آثار ، ۱۶/ ۱۲۸; خداكى حمايت، ۱۶/ ۵۰; اس كے آثار، ۱۵ / ۹۸; اس كے آداب، ۱۵/ ۹۸; اس كى اہميت، ۱۵/ ۹۸، ۱۶/ ۸۰; اس كى حمد، ۱۵/ ۹۸; اس كى تسبيح ، ۱۵/ ۹۸ ; سختى ميں حمايت، ۱۶/ ۵۳; موجودات كے خضوع كا _، اس كے آثار ، ۱۶/ ۴۸; خلقت انسان كا _، ۱۵ / ۲۸; موجودات كى خلقت كا _ اس كے آثار، ۱۴/ ۱۰، ۱۶/ ۱۷; علم خداكا_، اس كے آثار، ۱۶/ ۹۱; خدا كے علم غيب كا _، ۱۴/ ۴۲; قدرت خدا كا _، ۱۶/ ۷۴; موسيعليه‌السلام كے قصہ كا _، ۱۴/ ۶ ; قيامت كا _، اس كے آثار، ۱۶/ ۹۲، ۱۱۱; اس كى اہميت، ۱۶/ ۸۴، ۱۱۱; عمل كے گواہوں كا _،۱۶/ ۸۹; مالكيت خدا كا _، ۱۶/ ۵۲، ۷۴; ثروت كے سرچشمہ كا _، اس كے آثار، ۱۴/ ۳۱; دنياوى نعمتوں كى ناپائيدارى كا _، ۱۶/ ۸۰; بنى اسرائيل كى نجات كا _، ۱۴/ ۶; نعمت كا _، ۱۴/ ۶; اس كے آثار، ۱۴/ ۶، ۱۶/ ۱۴، ۷۲، ۷۸،۸۱; اس كى اہميت، ۱۴/ ۶; سمندرى نعمتوں كا _، ۱۶/ ۱۴نيز ر_ك تذكرذلت:اخروى _، اس كے عوامل ، ۱۶/ ۲۸; _ كے عوامل ، ۱۵/ ۶۹، ۱۶/ ۵۹

۷۰۹

نيز ر_ك جاہليت ، دين، قائدين، ظالمين، قيامت، كفار ، لوطعليه‌السلام اور مفسدين

''ر''

راز ظاہر كرنا:ر_ك خد

رازقيت:ر_ك توحيد، خداوند عالم ، شرك ، عقيدہ، سچے معبود اور باطل معبود

راستے:_وں سے استفادہ، ۱۶/ ۱۵; _وں كى خلقت، ان كا فلسفہ، ۱۶/ ۱۵نيز ر_ك نعمت

راستہ كا حصول:_ كا ذريعہ، ۱۶/ ۱۵، ۱۶; _كى نشانياں ، ۱۶/ ۱۶نيز ر_ك ستارے

را فت:ر_ك خد

ربوبيت:ر_ك خد

رجعت:روز _۱۴/۵

راز و نياز:ر_ك دع

رجم:ر_ك ابليس اور شيطان

رحمت:_سے استفادہ ، اس كے شرائط، ۱۶/ ۸۹; _كا پيش خيمہ ، ۱۶/ ۸۹، ۱۱۰، ۱۱۹;_ كے شرائط ، ۱۶/۱۱۰;_ سے مايوس افراد، ۱۵/ ۵۶;_ كے شامل حال افراد، ۱۶/ ۱۱۰; _ كے موانع ، ۱۶/ ۱۱۹; _ كے اسباب، ۱۶/ ۱۱۰

نيز ر_ك اميد واري، حق، خداوند عالم ، اولاد، قرآن ، گنہگار افراد، مومنين، ضرورتيں اور نااميدي

رزائل اخلاقي:ر_ك اخلاق

رزق:ر_ك روزي

روز قيامت:ر_ ك قيامت اور معاد

رسوائي:_كے عوامل ، ۱۵/ ۶۸

انبياء الہى : ۱۴/ ۹، ۱۵/ ۵۲، ۵۷، ۵۸، ۵۹، ۶۳;

۷۱۰

ان كى استقامت، ۱۵/ ۱۱; ان كى ذمہ دراى ، ۱۵/ ۱۱

رنگ:ر_ك بصيرت ، شہد، نباتات اور موجودات

رسوم:ر_ك جاہليت اور قوم لوطعليه‌السلام

رشد:معاشرتي_، اس كے عوامل ، ۱۶/ ۱۱۲ ، ۱۱۳; _ كے عوامل، ۱۶/ ۸۹نيز ر_ك اقتصاد، لوگ اور نعمت

رفاقت:ر_ك دوستي

روابط:معاشرتى _، ان ميں احسان، ۱۶/ ۹۰;ان كے اصول،۱۶/ ۹۲; ان كى سلامتى كى اہميت، ۱۶/ ۹۰; ان ميں عدالت، ۱۶/۹۰; دينى _ ان كى قدر و قيمت، ۱۴/ ۳۶

روايت:۱۴/ ۵، ۷، ۱۲، ۱۴، ۱۵، ۱۶، ۱۷، ۱۸، ۲۱، ۲۲، ۲۴، ۲۵، ۲۶، ۲۷،۲۸، ۳۱، ۳۵،۳۶ ،۳۷،۴۸ ، ۵۰ ، ۱۵/ ۱، ۲ ، ۱۶ ،۱۷، ۱۸، ۱۹، ۲۱، ۲۲، ۲۴، ۲۷، ۲۹، ۳۰، ۳۴، ۳۵، ۳۷،۳۸، ۴۱،۴۲، ۴۳، ۴۴، ۴۶، ۵۲، ۵۳، ۶۳،۶۵، ۷۰، ۷۱،۷۸، ۸۵، ۸۷، ۹۰، ۹۱، ۹۴، ۹۵، ۱۶ /۱، ۲، ۱۶، ۲۵، ۲۶، ۲۷، ۳۲، ۴۰، ۴۳، ۴۴، ۴۵، ۵۲، ۶۰، ۶۱، ۶۷، ۶۸، ۶۹، ۷۰، ۷۲، ۷۵، ۸۸، ۹۰، ۹۲، ۹۷ ، ۹۸، ۹۹، ۹۰ ، ۱۰۰ ، ۱۰۲، ۱۰۶، ۱۱۲، ۱۲۵، ۱۲۶

رشتہ دار:_وں پر احسان، ۱۶/ ۹۰; _وں كى امداد،۱۶/ ۷۳ ; _وں كى اہميت، ۱۶/ ۷۲; _وں كو بخشش، ۱۶/ ۹۰نيز ر_ك رشتہ دارى اور نعمت

رشتہ داري:_ كے آثار ، ۱۶/ ۹۰;_ كے حقوق، ان كى رعايت كى اہميت، ۱۶/ ۹۰; اس كاپيش خيمہ، ۱۶/ ۹۰; _ كے تعلقات، ان كى قدرو قيمت، ۱۴/ ۳۶; ان كى اہميت، ۱۶/ ۹۰نيز ر_ك پاكيزہ افراد، رشتہ دارى اور داماد

رگوں كا پھول جانا: (ايك بيماري)ر_ك قرآنى تشبہات

ر وح:_كى اہميت، ۱۵/ ۲۹; _كى حقيقت ، ۱۶/۱۲; _ميں موثر عوامل، ۱۴/ ۳۷; _كا قابض، ۱۶/۲۸، ۳۲، ۷۰; _كى لطافت، ۱۵/ ۲۹; _سے مراد، ۱۵/ ۲۹، ۱۶/۲; نفخ_، اس كى كيفيت، ۱۵/ ۲۹; _كا نقش ، ۱۶/ ۷۰نيز ر_ك آدمعليه‌السلام اور انسان

روح القدس:_سے مراد، ۱۶/ ۱۰۲

روزي:

۷۱۱

_كا اضافہ،اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۷۱; _كى حلّيت، اس كا فلسفہ، ۱۶/ ۱۱۴; پاكيزہ_، ۱۶/ ۱۱۴; اس كى حرمت، ۱۶/ ۱۱۴; پسنديدہ _، ۱۶/ ۶۷، ۷۵; حرام_، ۱۶ / ۱۴، حلال _، ۱۶ / ۷۵، ۱۱۴; اس سے استفادہ ، ۱۶/ ۱۱۴; اس سے استفادہ كے آثار، ۱۶/ ۱۱۴; اس سے استفادہ كا ترك، ۱۶/ ۷۲; _كے عوامل ، ۱۶/ ۷۳; _كا سرچشمہ، ۱۴/ ۳۱، ۱۵/ ۲۰، ۱۶/ ۵۶، ۷۵، ۱۱۴نيز ر_ك انسان، خدا ، مشركين، موجودات اور نعمت

روشن فكري:_كے دعوى دار، ۱۶/ ۲۴

روش شناسي:ر_ك موعظہ

رياست طلبي:ر_ك قائديں

''ز''

زبردستي:ر_ك كفار//زمان:_وں كا تفاوت، ۱۴/ ۵

زمين:_ كا آرام و سكون، اس كے عوامل، ۱۶/ ۱۵; _كا احيائ، ۱۶/ ۶۵; اس كے عوامل، ۱۶/ ۶۵; اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۶۵; _سے استفادہ ۱۵/۲۰; _كے وسائل، ۱۵/ ۲۰; _كى تاريخ، ۱۵/ ۱۹، ۱۶/ ۱۰،۶۵; _ كى تبديلى ، ۱۴/ ۴۸; اس كا فلسفہ، ۱۴۰/ ۵۱; _كا مسطح كرنا، ۱۵/ ۱۹; _ كا ثبات، اس كے عوامل، ۱۵/ ۱۹; _ كا خالق، ۱۴/ ۱۰، ۳۲، ۱۶/ ۳; _ كى خلقت، ۱۴/ ۱۹، ۳۲، ۱۵/ ۱۹، ۱۶/ ۳; اس كى حقانيت، ۱۵/ ۸۵; اس كى عظمت، ۱۴/۱۹; اس كا بامقصد ہونا، ۱۴/ ۱۹; _ قيامت كے دن، ۱۴/ ۴۸; _ كا شگافتہ ہونا، ۱۴/ ۱۰; _كا غيب، ۱۶/ ۷۷; _ ميں دھنسنا، ۱۶/۴۵; اس كے اسباب، ۱۶/ ۴۵;_ كے فوائد، ۱۵/ ۲۰، ۱۶/۷۳; _كى وسعت، ۱۵/ ۱۹; _كى لرزش، اس كے موانع، ۱۶/ ۱۵; _كے موجودات، ۱۴/ ۱۰، ۱۵/ ۲۰; ان كا مالك، ۱۴/ ۲; _ كے ناہموارياں ، اس كے فوائد، ۱۶/ ۱۵; _ كا نقش ، ۱۵/۲۰نيز ر_ك آخرت ،عذاب اور قيامت

زندگي:_ميں ايمان ، ۱۶/ ۹۷; _كا پروگرام، بہترين پروگرام ، ۱۶/ ۸۹;_ كى مادى ضروريات كى فراہمى ، اس كى اہميت، ۱۶/ ۱۰۷; _ اخروى ، ۱۴/ ۴۸; قابل قدر _، ۱۶/ ۹۷; بے وقعت_، ۱۶/ ۷۰; پاكيزہ_، اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۹۷; دنياوى _، ۱۴/ ۴۸; اس كى محدوديت، ۱۶/ ۸۰; اس سے محروميت، ۱۶/ ۵۳; اس ميں نعمت، ۱۶ / ۵۳; اس كى خصوصيات، ۱۶/ ۹۲; ناپسنديدہ_، ۵/ ۳;

۷۱۲

سلامت _ ،اس كے عوامل ، ۱۶/۹۷;_ميں عمل صالح ، ۱۶/ ۹۷; _ ميں موثر عوامل، ۱۴/ ۱۴نيز ر_ك انسان، عورت، شہد كى مكھى ، ظالم افراد، مرد اور معاش

زہد:_كى اہميت، ۱۵/ ۸۸; _كى تشويق، ۱۵/ ۲۳; _كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۰۷; ناپسنديدہ_، ۱۶/ ۷۲نيز ر_ك دينى قائدين

زياں :اخروى _كى تشخيص، اس كے عوامل ، ۱۶/ ۱۰۹; اس كے مدارد، ۱۴/ ۱۵نيز ر_ك بدعت ، خدا ، خود، زيانكارافراد، قسم ، ظالم افراد، كفار اور منحرف افراد

زيان كار افراد:۱۴/ ۱۵; اخروى _، ۱۶/ ۱۰۹

زيبائي:_كى قدر و قيمت، ۱۵ /۱۶;_كا سرچشمہ ، ۱۶/ ۷۵ينز ر_ك خلقت ، چوپائے ، زيبائي طلبي، زينت اور ميلانات

زمين پررينگنے والے جانور:_وں كى فرمانبردارى ، ۱۶/ ۴۹; _ كى توحيد عبادي، ۱۶/۴۹; _آسمانى مادى ، ۱۶/۴۹;_ اور استكبار ، ۱۶/ ۴۹;_ وں كا سجدہ، ۱۶/۴۹

زرعى محصولات:_كو اُگانے والا، ۱۶/ ۱۱

زيبائي طلبي:_يك اہميت، ۱۶/ ۶نيز ر_ك زيبائي

زيتون:_كى قدر وقيمت، ۱۶/ ۱۱; _كادرخت، اس كو اگا نے والا، ۱۶/ ۱۱; اس كى پيدائش ،۱۶ /۱۱

زينت:_سے استفادہ، ۱۶/ ۱۴; سمندرى _يں ۱۶/ ۱۴; ان كا استخراج، ۱۶/ ۱۴; ان سے استفادہ، ۱۶/ ۱۴نيزر_ك گھوڑا ، خچر اور گدھا

زيور كے آلات :ر_ك ميلانات

'' س''

الساعة :۱۵/۸۵

سائبان:ر_ك تعمير منازل

سايہ :_وں كى فرمانبردارى ، ۱۶/۴۸; اس كے آثار ، ۱۶/ ۴۸; _وں كى قدر و قيمت، ۱۶/ ۴۸; _وں كا خضوع، ۱۶/ ۴۸; اس كے آثار، ۱۶/ ۴۸; _وں كا سجدہ، ۱۶/ ۴۸; _وں كى گردش، ۱۶/ ۴۸; ان كے مطالعہ كى دعوت،۱۶/ ۴۸; ان كا سرچشمہ، ۱۶/ نيز ر_ك تعقل، موجودات اور نعمت

۷۱۳

سبيل اللہ :_كى بدنمائي ، ۱۴/۳; _كا نيك انجام، ۱۴/ ۱; _كى طرف دعوت، ۱۶/۱۲۵; _سے روكنے والے ، ۱۴/ ۳، ۱۶/۹۴; ان كا افساد، ۱۶/ ۸۸; ان كى گمراہى ، ۱۴/۳; ان كا عذاب، ۱۶/ ۸۸; _سے مراد، ۱۶/۱۲۵; _سے ممانعت، ۱۶/۹۴; اس كے آثار، ۱۴/۳، ۱۶/۹۴; ان كا اخروي، عذاب، ۱۶/ ۹۴; _كے موارد، ۱۶/ ۸۸; _كى نورانيت، ۱۴/ ۵;اس كى وحدت، ۱۴/۱; _كى وضاحت، ۱۴/۱; _كى خصوصيات، ۱۶/ ۱۲۵; _كا عقل كے ساتھ توافق، ۱۶/ ۱۲۵; _كا علم كے ساتھ توافق، ۱۶/ ۱۲۵نيزر _ك ميلانات

سپاسگزاري:ر_ك شكر

ستارے:_وں سے استفادہ، ۱۶/ ۱۲; _وں كى تسخير،۱۶/ ۱۲; اس كے اسباب، ۱۶/ ۱۲; _وں كى حركت، ۱۵/ ۱۶; _كے ذريعہ راستہ كا حصول، ۱۶/۱۶; ستارہ جدي، ۱۶/ ۱۶; _وں كے فوائد، ۱۵/ ۱۶

ستائش:ر_ك حمد

ستمگر افراد:ر_ك ظالم افراد

ستمگرى :ر_ك ظلم

سجدہ:_كے احكام، ۱۵/ ۲۹;_كى حقيقت، ۱۵/ ۲۹; خدا كے سامنے _، ۱۶/ ۴۸، ۴۹; غير خدا كے سامنے _، ۱۵/ ۲۹; _ كا جواز، ۱۵/ ۲۹نيزر _ك آدمعليه‌السلام ، ابليس، انسان، زمين پر رينگنے والے جانور، سائے ،ملائكہ ، موجودات اور نماز

سجيل:ر_ك عذاب

سخاوت:ر_ك لوطعليه‌السلام

سختي:_كے آثار، ۱۶/۹۶;_ ميں استقامت، ۱۵/۱۱; _كى تسہيل، اس كا طريقہ، ۱۵/ ۹۸; اس كا پيش خيمہ، ۱۵/۱۱; اس كے عوامل،۱۵/۸۵; _ميں تضرع ، ۱۶/ ۵۳، ۵۴; _ميں دعا، ۱۶/ ۵۴; _كا رفع، ۱۶/۷; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۷; اس كا سرچشمہ، ۱۶/۵۴;_ميں صبر، ۱۴/ ۴۵، ۱۶/ ۴۲; _ كے عوامل، ۱۶/۹۴، ۱۱۳، ۱۱۸نيز ر_ك ابتلائ، انسان، ايمان، دين ، ذكر، شرك، عفو، مشركين، نعمت اور يہود

نافرماني:ر_ك عصيان

سفر:_ميں آسائش، ۱۶/۸۰; _كى اہميت، ۱۶/۳۶; _ ميں رفاہ اورآسودگى ۱۶/ ۸۰

۷۱۴

سرزمينيں :اصحاب ايكہ كى سرزمين، اس كى سرسبز و شادابي، ۱۵/۷۸; اس كا جغرافيائي مقام، ۱۵/ ۷۸; گذشتہ اقوام كى سرزمين، اس كى مالكيت، ۱۴/ ۱۳; انبياء كى سرزمين، اس كى مالكيت، ۱۴/ ۱۳; قوم ثمود كى سرزمين، اس كى جغرافيائي حالت، ۱۵/ ۸۲; قوم لوطعليه‌السلام كى سرزمين، ۱۵/ ۷۹; اس كا صدر اسلام ميں ہونا ، ۱۵/ ۷۶; اس پر عذاب، ۱۵/ ۶۰; اس كى سرنگوني، ۱۶/۷۴; اس سے ہجرت، ۱۵/۶۵نيز ر_ك گذشتہ اقوام اور انبياء

سرزنش:_كے عوامل، ۱۴/ ۲۲

خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كے جائے

سر گرداني:_كے عوامل ،۱۵/ ۷۲نيزر_ك قوم لوطعليه‌السلام

سرمستى :_كے آثار ، ۱۵/۷۲، ۷۳نيزر _ك قوم لوطعليه‌السلام

سرنوشت:اخروي_، اس ميں موثر عوامل، ۱۵/ ۹۳، ۱۶/ ۱۱۱; اس كى پريشاني،۱۶/ ۱۱۱;_ ميں موثر عوامل، ۱۵/ ۴۴، ۶۰نيزر _ك فرزند

سرور:_كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۶; _كے عوامل، ۱۶/ ۸۹نيز ر_ك بشارت، قوم لوطعليه‌السلام اور مسلمان افراد

سعادت:اخروي_، اس كى درخواست، ۱۴/ ۳۵; اس كے عوامل، ۱۴/ ۱۸، ۵۱، ۱۵/ ۴۶، ۱۶/ ۳۰; اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۹۶; ادنياوي_، اس كا پيش خيمہ، ۱۴/ ۳۱; اس كے عوامل، ۱۶/ ۳۰; _كے عوامل، ۱۴/ ۱۸، ۱۶/ ۳۲، ۹۶، ۹۷، ۱۲۲

نيزر_ك انسان ، تذكر، سعادت مندافراد، متقى افراد اور مہاجرين

سلام:_كى اہميت، ۱۴/ ۲۳، ۱۵/ ۵۲; _كى خصوصيات، ۱۶/۳۲نيزر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، اہل بہشت، متقى افراد اور ملائكہ

سازش:ر_ك گذشتہ اقوام ، دين ، شيطان، قرآن ، كفار ، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور مشركين

سازش كرنے والے :_لوں كا عذاب، ۱۶/۴۵;_لوں كى تدريجى ہلاكت، ۱۶/۴۷

سركشي:ر_ك نافرماني

۷۱۵

سچے معبود:_وں كى حيات، ۱۶/ ۲۲; _وں كى خالقيت، ۱۶/۲۰،۲۲; اس كا واضح ہونا، ۱۶/ ۲۰; ان كى رازقيت، ۱۶/ ۷۳; ان كا علم ، ۱۶/ ۲۲; ان كى قدرت ، ۱۶/ ۲۰، ۱۶/ ۲۲;ان كى خصوصيات، ۱۶/ ۲۲نيز ر_ك مشركين اور باطل معبود

سزا:_كا ذريعہ، ۱۶/ ۱۱۸; _كا گناہ سے تناسب، ۱۴/ ۵۱، ۱۵/ ۴۴; ۱۶/ ۲۹، ۳۴، ۸۸; _كا پيش خيمہ ، ۱۴/ ۵۱، ۱۵/ ۹۳; _كے عوامل ، ۱۴/ ۵۱; اخروى _ ، اس كے عوامل، ۱۴/ ۵۱; اس كے مراتب ، ۱۴/ ۴۲ ، ۴۳; دنياوي_، اس كے اسباب، ۱۴/ ۴۵; _ كے مراتب، ۱۵/ ۹۶، ۱۶/ ۶۱، ۸۸; _كا سرچشمہ ، ۱۶/ ۵۲; كيفرى نظام، ۱۵/ ۴۴، ۱۶/ ۲۹، ۴۳،۸۸

( خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائے)

سوال:_پيش كرنا ، اس كى اہميت، ۱۴/۱۰;_ كے فوائد، ۱۶/۱۷،۴۳نيز ر_ك ائمہعليه‌السلام ، ابراہيم،عليه‌السلام خدا، عصياں ، علماء، قانون شكني، ملائكہ اور وحي

سلامتي:_كى اہميت، ۱۵/ ۴۶، ۱۶/ ۱۱۵; اخروي_، اس كے عوامل، ۱۵/ ۴۶نيزر_ك بشارت ، علائق اور متقى افراد

سنت:_كا كار ہدايت، ۱۴/ ۱

خدا كى سنتيں :نسل كا بقاء كى سنت۱۶/ ۷۲; سزا كى سنت، ۱۴/ ۴۵; مہلت كى سنت، ۱۴/ ۴۲; ۱۶/ ۶۱

سنگ:ر_ك قوم لوطعليه‌السلام

سنگ تراشي:_كى تاريخ، ۱۵/ ۸۲نيزر_ك قوم ثمود

سورج:_سے استفادہ، ۱۶/ ۱۲;_ كى تسخير، ۱۴/ ۳۳، ۱۶/ ۱۳; _كى گردش، اس كا دوام، ۱۴/۳۳; _ كا نقش، ۱۴/ ۳۳

سود:_كا حرام ہونا، ۱۶/ ۱۱۵

سينچر:_كى تعطيل۱۶/ ۱۲۴،نيز ر_ك يہود

سماعت:_كى اہميت ،۱۶ / ۷۸; _كا نقش، ۱۶/ ۷۸ نيز ر_ك خدا شيطان اور نو مولود

۷۱۶

سمندر:_وں سے استفادہ، ۱۴/ ۳۲، ۱۶/ ۱۴; _وں كى تسخير، ۱۶/ ۱۴; _وں كے مناظر، ۱۶/ ۱۴; _وں كے فوائد، ۱۴/ ۳۴، ۱۶/ ۱۴;_وں كا نقش ، ۱۴/۳۳نيز ر_ك سمندرى غوطہ زني، كشتى راني

سوء استفادہ:_كا پيش خيمہ، ۱۶/۲۵نيز ر_ك اقدار، خداوند عالم، قسم، معنويات اور مقدسات

سو ء ظن:ر_ك گذشتہ اقوام، انبياء، خداوند عالم ، قوم ثمود، قوم عاد اور قوم نوح

سوء نيت:ر_ك قوم لوطعليه‌السلام

سورہ حجر:_كى آيات، ان كى عظمت، ۱۵/ ۱

سورہ حمد:_كى فضليت ۱۵/ ۸۷; _كے نام، ۱۵/ ۸۷نيز ر_ك محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

سہم المال:ر_ك باطل معبود

سيارے:_وں كى تسخير، ۱۶/ ۱۲

''ش''

شب:_سے استفادہ، ۱۶/ ۱۲; _كى تسخير، ۱۴/ ۳۳، ۱۶/ ۱۲ ; _كا نقش، ۱۴/۳۳

شبہات:ديني_، ان كے جواب كى اہميت، ۱۴/۱۱نيز ر_ك چوپائے اور شہد كى مكھي

شبہ پيدا كرنا:ر_ك گذشتہ اقوام، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم مشركين اور معاد

شتر:_سے استفادہ ،۱۶/۸;_كے زريعہ سامان كا حمل ونقل ،۱۶/۷،۸;_كى پشم ،اس كے فوائد ، ۱۶/ ۸۰; _كى كھال، اس كے فوائد، ۱۶/ ۸۰; _كا خالق ، ۱۶/۵; _كى خلقت ، اس كا فلسفہ ، ۱۶/ ۵; _صد راسلام ميں ، ۱۶/ ۷; _كا دودھ ، اس كا آيات خدا ميں سے ہونا ، ۱۶/۶۶; اس كا خارج ہونے سے عبرت، ۱۶/ ۶۶; اس كے فوائد، ۱۶/۶۶; اس كے نكلنے كى كيفيت، ۱۶/ ۶۶;_سے عبرت، ۱۶/ ۶۶ ; _كے فوائد، ۱۶/ ۵، ۷; _كى طاقت، ۱۶/ ۷; _ كے بال ، اس كے فوائد، ۱۶/ ۸۰; _كا گوشت ، اس صدر اسلام ميں كہانا ، ۱۶/ ۸; _كى خصوصيات

۷۱۷

، ۱۶/ ۷نيز ر_ك نعمت

شجرہ خبثيہ :_سے مر اد ، ۱۴/ ۲۶

شجرہ طيبہ:_ كا پھل دينا، ۱۴/ ۲۵; اس كى قدت، ۱۴/ ۲۵; _سے مراد، ۱۴/ ۲۴

شخصيت:_كى آفت شناسي، ۱۶/ ۷۶; جھوٹى _ سازى ، ۱۴/ ۱۵نيز ر_ك انسان اور عورت

شرك:_كے آثار ، ۱۴/ ۳۰، ۳۶، ۱۶/ ۲۷، ۱۱۰; _سے اجتناب، ۱۶/ ۱۲۳; اس كى دعوت، ۱۶/ ۵۱; اس كے دلائل ،۱۶/ ۵۱; اس كا سبب، ۱۶/ ۷۴; _كى بے منطقى ، ۱۶/ ۸۷; _كا بطلان ، ۱۴/ ۳۰، ۱۶/ ۸۷; اس كے آثار ، ۱۶/۱; _كى پيدائش ، ۱۴/ ۳۰; _كى تاريخ ، ۱۴/ ۳۰; _سے بيزارى ، ۱۴/ ۲۲; _كى تبليغ، اس كا انجام، ۱۴/ ۳۰; _كى حقيقت، ۱۶/ ۲۸، ۷۱ ، ۷۳; _افعالي، ۱۶/ ۵۶; _دررازقيت، ۱۶/۵۶; اس كى مذمت، ۱۶/ ۵۶;اس كا مؤاخذہ ۱۶/۵۶; _ ربوبى اس كا بطلان ۱۶/۵۶; _سختى دور ہونے كے وقت، ۱۶/ ۵۴، ۵۵; _كى شكست ، ۱۶/۱; _كے عوامل ، ۱۶/ ۷۵، ۱۱۰; _كى سزا، ۱۶/ ۶۱; _كى وسعت، اس كى پريشانى ، ۱۴/ ۳۶; _كے مبلغين، ان كا جہنم ميں ہونا، ۱۴/ ۳۰; _سے مصونيت ، اس كے عوامل ، ۱۴/۳۵; _ كا سرچشمہ، ۱۶/ ۱۰۱; _كے موارد، ۱۴/ ۲۲، ۱۶ /۱۰۰; _كے موانع، ۱۶/ ۱۲۳; _كى ناپائداري، ۱۶/۱; _سے نہي، ۱۶/۵۱نيز ر_ك ، ابراہيم،عليه‌السلام اسلام ، گذشتہ اقوام، انبياء، ثنويت، قائدين ، شيطان، عقيدہ، قوم ثمود ، قوم عاد، قوم نوح، محمد صلعم ، مشركين، مكہ اورہوشياري

شراب:_كے احكام، ۱۶ /۶۷; _ كى تيارى ،اس كى تاريخ، ۱۶/ ۶۷; انگور سے شراب، ۱۶/ ۶۷;كجھور سے شراب، ۱۶/ ۶۷;_ كى حرمت، اس كى تشريع، ۱۶/۶۷; صدر اسلام ميں _، ۱۶ /۶۷

شعور:ر_ك شہد كى مكھى ، شيطان اور موجودات

شقاوت:اخروي_، اس كے عوامل ، ۱۴/۵۱; _كے عوامل، ۱۴/ ۱۸، ۲۸نيز ر_ك تذكر

شكر:_كى قدر وقيمت، ۱۴/ ۵; _كى حقيقت، ۱۴/ ۷; _كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۴، ۷۸; _ خدا، اس كى اہميت، ۱۶/ ۷۸; اس كى نشانياں ۱۶/ ۸۱; _نعمت ، ۱۴/ ۷، ۱۶/ ۱۱۴، ۱۲۱; اس كے آثار، ۱۴/ ۱۵، ۷، ۱۶/ ۱۱۲ ، ۱۲۲; اس كى اہميت، ۱۴/۷، ۳۲، ۳۳، ۳۴، ۳۷، ۳۹، ۱۶/ ۱۴، ۱۸، ۷۸،۱۱۲، ۱۱۴; اس كى طرف تشويق، ۱۶/ ۱۴; اس كا سبب، ۱۶/ ۷۲; اس سے

۷۱۸

عاجزى ، ۱۶/ ۱۸; اس كے عوامل ، ۱۶/ ۱۱۴; اس كے فوائد، ۱۴/ ۸;اس سے مراد، ۱۴/ ۷

شكر گزار ي:ر_ك ابراہيم،عليه‌السلام توفيقات اور نعمت

شكر كرنے والے:_وں كى نعمت ميں اضافہ، ۱۴/ ۷; _وں كا انتخاب ، ۱۴/ ۵; _اور ايام اللہ، ۱۴/۵; _وں كے فضائل ، ۱۴/۵

شكست:_كے عوامل، اس كے ادراك سے عاجزى ، ۱۶/ ۲۶

شكنجہ:ر_ك آل فرعون، اسلام ، امتحان ، دشمن افراد، فراعنہ اور كفار

شہد كى مكھى :_كى استراحت، اس كا وقت، ۱۶/ ۶۸; _كى استعداد، ۱۶/ ۶۸; _سے استفادہ، ۱۶ / ۶۹; _ كو ابہام ، ۱۶/ ۶۸، ۶۹; _ كى فرمانبرداري، ۱۶/ ۶۹; _كو غذاكى فراہمي، ۱۶/ ۶۹;اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۶۹;_كى حركت، اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۶۹; _كى زندگي، اس كے مطالعہ كے آثار، ۱۶/ ۶۹;اس كا طريقہ ، ۱۶/ ۶۹; اس كى جگہ ، ۱۶/ ۶۸; اس كا سبب، ۱۶/۶۹; _رات كا وقت، ۱۶/ ۶۸; _كا شعور ، ۱۶/۶۸; _ كے فوائد، ۱۶ / ۶۹; _كا گھر بنانا ، اس كا سبب، ۱۶/ ۶۸، ۶۹; _ كى خصوصيات، ۱۶/ ۶۸ ، ۶۹

شناخت :_كا ذريعہ ، ۱۶/ ۱۱، ۱۲، ۱۳، ۴۱، ۴۳، ۴۴، ۶۷، ۶۹، ۷۴، ۷۸، ۱۰۸; اس سے استفادہ، ۱۶/ ۱۰۹; اس كے اقسام، ۱۶/ ۷۸; _كا طريقہ، ۱۶/۱۲; _كا پيش خيمہ، ۱۵/ ۷۷، ۱۶/ ۱۳; _كے شرائط، ۱۵/ ۷۵; _حسي، اس كا ذريعہ، ۶ا/۷۸; _ غير حسى ، اس كا ذريعہ ، ۱۶/ ۷۸; _كے مراتب، ۱۵/ ۹۹، ۱۶/ ۱۳; _كے موانع، ۱۵/ ۳۹نيز ر_ك آيات خدا، تاريخ، خدا اور وحي//شہاب آسماني:_كا نقش ، ۱۵/ ۱۸نيزر _ك شيطان

شہر نشيني:ر_ك لوطعليه‌السلام

شيطان:_سے اجتناب، ۱۶/ ۶۳; _كادعوى ، ۱۴/ ۲۲; شياطين كا آسمانى خبريں سننا، ۱۵/ ۱۸; اس كے موانع، ۱۵/ ۱۸; _كا گمراہ كرنا، ۱۴/ ۲۲; اس كا طريقہ، ۱۴/ ۲۷; اس كا دائرہ كار، ۱۴/۲۲; _كى گمراہى قبول كرنا، اس كے آثار ، ۱۶/ ۶۳; _كا بہكانا ، ۱۶/ ۶۳; اس كے آثار، ۱۶/ ۶۳; اس كا طريقہ ، ۱۶/۶۳; _كا اقرار، ۱۴/ ۲۲; اس كا اخروى اقرار، ۱۴/۲۲; _كے پيرو كار ، ۱۴/ ۲۲، ۱۶/ ۶۳، ۱۰۰; اس كى مذمت، ۱۴/۲۲; ان كى مذمتيں ، ۱۴/۲۲; اس كا شرك ، ۱۴/ ۲۲; اس كى صفات ،۱۴/ ۲۲; اس كاعجز، ۱۴/۲۲; اس كا برا انجام، ۱۴/ ۲۳ ; اس كى گمراہي، ۱۴/۲۲; اس پر ولايت ، ۱۶/ ۶۳; _كى پيروي،۱۴/۲۲، ۱۶/ ۱۰۰; اس كے آثار، ۱۴/ ۲۲; اس كا ظلم ، ۱۴/ ۲۲; _كى برائت، ۱۴ / ۲۲;

۷۱۹

تنوع شياطين، ۱۵/۱۷; _كى سازش،اس كے دفع كا ممكن ہونا، ۱۶/ ۹۹، ۱۰۰; _كى دشمني، ۱۶/ ۹۸; اس كے عوامل، ۱۶/ ۹۸; _كى دعوت ، اس كے آثار، ۱۴/۲۲; اس كى اجابت، ۱۴/ ۲۲; رجم شياطين ، ۱۵/ ۱۷; _كى اخروى مذمت، ۱۴/ ۲۲; _كى اخروى مذمتيں ، ۱۴/۲۲; _كا تسلط، اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۹۹،۱۰۰; اس كا دائرہ كا، ۱۶/ ۹۹، ۱۰۰; اس كے موانع، ۱۶/ ۹۹; اس كى نفى ، ۱۴/ ۲۲; _ كى شرارت ، اس كے عوامل ، ۱۶/ ۹۸; شياطين كا شعور، ۱۵/ ۱۸; شياطين كى سماعت، ۱۵/ ۱۸; ا ن كى قدرت ، ۱۵/ ۱۸; آسمانوں ميں شياطين ، ۱۵/ ۱۸; شياطين آسمان كى طرف صعود كے وقت ۱۵/ ۱۸; _اور وحى ، ۱۵/ ۱۸; شياطين اور آسمانى شہاب ۱۵ / ۱۸; _قيامت ميں ، ۱۴/۲۲; _كا دھتكار ا جانا، ۱۵/ ۱۷، ۱۶/ ۹۸; اس كے آثار،۱۶/ ۹۸; _كا عجز ، ۱۴/ ۲۲، ۱۶/ ۹۹; _كا اخروى عذاب، ۱۴/ ۲۲; _ كى قدرت، ۱۵/ ۱۷; _كا كفر ،۱۴/ ۲۲; _ پرنصف، ۱۶/ ۹۸; _سے مصونيت، ۱۵/ ۱۷، ۱۶/ ۹۹، ۱۰۰; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۹۸; _كے مغضوب افراد، ۱۶/ ۹۸; _كا آسمان ميں نفوذ، ۱۵/ ۱۷; _كا نقش ، ۱۴/ ۲۲، ۱۶/ ۱۰۰; _كے وعدے ، ان كا بطلان ، ۱۴/۲۲; _كى ولايت ، اس كا پيش خيمہ ، ۱۶/ ۶۳; اس كو قبول كرنا، ۱۶/ ۱۰۰; اس كے شامل حال افراد، ۱۶/ ۶۳نيز ر_ك استعازہ ، قائدين، كفار اور مشركين

'' ص''

صابرين:۱۶/ ۴۲، ۱۲۷; _كى امداد، ۱۶/ ۱۱۰; _كا انتخاب، ۱۴/ ۵; _كو بشارت ، ۱۶/ ۱۱۰; _كى پاداش، ۱۶/ ۹۶; _ پر تفضل، ۱۶/ ۹۶; _اور ايام اللہ، ۱۴/ ۶; _كا پسنديدہ عمل ، ۱۶/ ۹۶; _كے فضائل ۱۴/ ۵، ۱۶/۱۱۰; _كى مد ح ، ۱۶/ ۱۱۰; _ كے مقامات ، ۱۶/ ۹۶

صالحعليه‌السلام ;_كى دليليں ، ۱۴/ ۹: _كو جھٹلانے والے ، ۱۵/ ۸۰صالح افراد:_كى دعوتيں ، ۱۶/ ۷۶; _ آخرت ميں ، ۱۶/ ۱۲۲; _كے اُخروى مقامات، ۱۶/ ۱۱۲نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام اور امتيں

صبر:_كے آثار، ۱۴/ ۱۵، ۱۳، ۱۶/ ۴۲، ۹۶، ۱۱۰، ۱۲۶; _كى قدر و قيمت، ۱۴/ ۵، ۱۶/ ۹۶، ۱۲۶; _كى اہميت، ۱۴/ ۱۲، ۱۶/ ۱۲۶; _كى فضيلت، ۱۶/۱۲۶; _كے اخروى فوائد، ۱۶/ ۴۲; _كے دنياوى فوائد، ۱۶/ ۴۶; _كے مراتب، ۱۶/ ۱۲۷

نيز ر_ك اسلام ، انبياء، انتقام، تبليغ، جہاد، اہل جہنم، خدا، دشمن افراد ،رہبر ، سختي، كفار ، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مشركين مكہ ، مقابلہ بالمثل، مہاجرين، ہجرت اورضروتيں //صداقت: ر_ك عذر خواہى اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

۷۲۰

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779