تفسير راہنما جلد ۱۰

تفسير راہنما 6%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 945

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 945 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 254082 / ڈاؤنلوڈ: 3517
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۱۰

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

۱۹_عن أبى عبدالله (ع) قال: لا تترك الأرض بغير امام يحلّ حلال الله ويحرّم حرامه وهو قول الله ''يوم ندعوا كل أناس إيمامهم'' .._(۱) امام صادق (ع) سے روايت ہوئي كہ آپ (ع) نے فرمايا : كہ زمين ايسے امام كے بغير كہ جو حلال خدا كو حلال اور حرام خدا كو حرام شمار كرتا ہو چھوڑى نہيں جائے گي_ يہ الله كا كلام ہے كہ فرماتا ہے''يوم ندعوا كل اناس بامامهم''

۲۰_عن أبى عبدالله (ع) إذاكان يوم القيامة يدعى كل إيمامه الذى مات فى عصره فإن ا ثبته أعطى كتابه بيمينه لقوله ''يوم ندعوا كل اناس إيمامهم فمن أوتى كتابه بيمينه '' (۲) امام صادق (ع) سے روايت ہوئي كہ آپ (ع) نے فرمايا : جو جس امام كے زمانہ ميں مرجائے گا قيامت كے روز اسى امام كے ہمراہ بلاياجائے گا _ پس اگر وہ اس امام كى اطاعت ميں ثابت قدم ہو تو نامہ اعمال اس كے دائيں ہاتھ ميں دياجائے گا _ اسى لئے الله تعالى فرماتا ہے :يوم ندعوا كل اناس بامامهم فمن ا وتى كتابه بيمينه'' _

۲۱_عن عبدالا على قال:سمعت أبا عبدالله (ع) يقول: السامع المطيع لاحجة عليه وامام المسلمين تمت حجته وإحتجاجه يوم يلقى الله لقول الله ''يوم ندعوا كل أناس إيمامهم'' (۳) عبدالاعلى كہتے ہيں كہ ميں نے امام صادق (ع) سے سنا وہ فرما رہے تھے كہ : سننے والے اور اطاعت كرنے والے انسان كے ليے روز قيامت كوئي حجت نہيں چونكہ امام مسلمين نے اس كى دليل اور احتجاج كو مكمل كرديا ہے ' اس لئے كہ الله تعالى فرماتا ہے:''يوم ندعوا كل اناس إيمامهم'' _

۲۲_عن أبى جعفر (ع): ...ا ما المؤمن فيعطى كتابه بيمينه قال الله عزّوجلّ: من أوتى كتابه بيمينه فا ولئك يقرؤن كتابهم'' (۴)

امام باقر (ع) سے روايت ہوئي ہے كہ : مؤمن كے دائيں ہاتھ ميں اس كا نامہ اعمال ديا جائے گا' الله تعالى فرماتا ہے:''من أوتى كتابه بيمينه فأولئك يقرئون كتابهم ...'' اصحاب يمين:اصحاب يمين كا اچھا انجام ۱۲;اصحاب يمين كا اخروى حشر ۲۰;اصحاب يمين كا نامہ اعمال ۱۱;اصحاب يمين كى سعادت ۱۲;روز قيامت اصحاب يمين ۱۱

اطاعت :رہبر كى اطاعت ۶/امام على (ع) :

____________________

۱) تفسير عياشى ج ۲، ص ۳۰۳، ح ۱۱۹_ نورالثقلين ج ۳، ص ۱۹۴، ح ۳۴۳۲) تفسير عياشى ج ۴، ص ۳۰۲، ح ۱۱۵_ نورالثقلين ج ۳، ص ۱۹۳، ح ۳۴۰

۳) تفسير عياشى ج ۲، ص ۳۰۳، ح ۱۲۲_ تفسرى برہان ج۲، ص ۴۳۰، ح ۱۶۴) كافى ج ۲، ص ۳۲، ح ۱_ نورالثقلين ج۳ ، ص ۱۹۵، ح۳۴۸_

۲۰۱

امام على (ع) كى رہبرى ۱۷//امتيں :امتوں كى تقدير ميں مو ثر اسباب ۵

انجام:اچھے انجام كى علامات ۱۲;اچھے انجام كے اسباب ۷

انسان:انسانوں كا اخروى حشر ۳;انسانوں كى اخروى بازپرس ۱;انسان كى ذمہ دارى ۸;انسانوں كے اخروى بازپرس كا قانون كے مطابق ہونا ۱۰

جزائ:جزا ميں عدالت ۱۴، ۱۵

حساب و كتاب:آمخرت كے حساب و كتاب ميں عدالت

ذكر:الله كى عدالت كے ذكر كے آثار ۱۵;حشر كے ذكر كى اہميت ۲;رہبروں كے حشر كا ذكر ۲; قيامت كے ذكر كى اہميت ۲

روايت: ۱۶، ۱۷، ۱۸، ۱۹، ۲۰، ۲۱، ۲۲

رہبر:رہبروں كا اخروى كردار ۴; رہبروں كا كردار ۷;رہبروں كى پيروى كى اہميت ۸;رہبروں كے انتخاب كى اہميت ۸;صالح رہبر وں كى اہميت۷

رہبري:رہبرى كا اخروى كردار ۱۶، ۱۷، ۲۰، ۲۱; رہبرى كا حجت تمام كرنا ۲۱;رہبرى كا كردار ۵، ۱۸ ، ۱۹;رہبرى كى اہميت ۵، ۶، ۱۹

سزا:سزا ميں عدالت ۱۵

سعادت:اخروى سعادت كى علامات ۱۲

سعادت مند لوگ :سعادت مند لوگوں كا نامہ اعمال ۱۳;سعادت مند لوگوں كى اخروى بازپرس ۱۴; سعادت مند لوگوں كى اخروى جزا ۱۴; قيامت كے روز سعادت مند لوگ ۱۳

عمل:پسنديدہ عمل كا پيش خيمہ ۱۵;عمل كا تحرير ہونا ۹;

قيامت:قيامت كى خصوصيات ۲، ۳، ۹;قيامت ميں باز پرس ۱;قيامت ميں حشر ۳;قيامت ميں گروہ ہونے كا معيار ۴;قيامت ميں نظام جزا ۱۵

مؤمنين :مؤمنين كانامہ اعمال ۲۲

نامہ اعمال:نامہ اعمال كا دائيں ہاتھ ميں ہونا ۱۲;نامہ اعمال كا قيامت ميں ہونا ۹، ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۲۲ ;نامہ اعمال كا مطالعہ ۱۳

۲۰۲

آیت ۷۲

( وَمَن كَانَ فِي هَـذِهِ أَعْمَى فَهُوَ فِي الآخِرَةِ أَعْمَى وَأَضَلُّ سَبِيلاً )

اور جو اسى دنيا ميں اندھا ہے وہ قيامت ميں بھى اندھا اور بھٹكا ہوا رہے گا (۷۲)

۱_اندھے دل لوگ دنيا اور آخرت ميں اندھے اور گمراہ ہونگے_ومن كان فى هذه اعمى فهو فى الأخرة ا عمى وأضلّ سبيلا

۲_انسان كى اخروى اور حقيقى شخصيت اس كى دنياوى شخصيت كا رد عمل ہے _ومن كان فى هذه أعمى فهو فى الأخرة ا عمى

۳_دنيا ميں گمراہ لوگ آخرت ميں اس سے بڑھ كر گمراہ ہونگے_ومن كان فى هذه اعمى فهو فى الأخرة ا عمى وأضلّ سبيل

۴_انسانوں كى آخرت ميں نيك اور بد عاقبت ان كى دنياوى عقيدہ اور عمل كے تابع ہے_

ومن كان فى هذه أعمى فهو فى الأخرة ا عمى وأضلّ سبيلا

۵_حق كے منكر ميدان آخرت ميں حيران اور سرگردان ہونگے_ومن كان فى هذه أعمي ...أضلّ سبيلا

۶_انسان كى معرفت كے حوالے سے وسائل اور امكانات كى قدروقيمت ان كے راہ حق ميں استعمال كرنے كى بناء پر ہے_ومن كان فى هذه اعمى فهو فى الأخرة ا عمى

يہ كہ الله تعالى نے ديكھنے والے انسان كو درست نظريہ نہ ہونے كى بناء پر ''أعمى '' كہا ہے_اس سے معلوم ہوتا ہے كہ آنكھ بعنوان وسيلہ معرفت اس وقت قدروقيمت كى حامل ہوگى كہ جب راہ حق ميں استعمال ہو_

۷_عن أبى جعفر (ع) فى قول الله عزّوجلّ : ''ومن كان فى هذه أعمى فهو فى الأخرة أعمى وأضل سبيلاً'' قال: من لم يدله خلق السماوات والأرض واختلاف الليل والنهار ودوران الفلك والشمس والقمر، والآيات العجيبات على ا ن وراء ذلك أمراً اعظم منه فهو فى الأخرة ا عمى واضلّ سبيلاً قال: فهو عمّا لم يعاين اعمى واضلّ _(۱) امام باقر (ع) الله تعالى كى اس كلام''ومن كان فى هذه اعمى فهو فى الأخرة ا عمى واضلّ سبيل'' كے بارے ميں روايت ہوئي ہے كہ جسے آسمانوں اور زمين كى تخليق اور پے درپے روز وشب كا آنا اور فلك اور سورج اور چاند كى حركت اور عجيب علامات اس حقيقت كى طرف راہنمائي نہ كريں كہ اس تخليق كے ماوراء ايك بہت بڑى حقيقت ہے_

۲۰۳

ايسا شخص نابينا اور گمراہ ہے اور آخرت ميں تو اس سے بڑھ كر كون نابينا اور گمراہ ہوگا _ امام (ص) نے فرمايا : پس يہ شخص اس چيز كے حوالے سے كہ جس نے ديكھا ہے اور نہ اس پر تجربہ كيا ہے زيادہ نابينا اور گمراہ ہے_

۸_عن أبى محمد (ع) يا اسحاق انه من خرج من هذه الدنيا أعمى فهو فى الأخرة ا عمى وا ضل سبيلاً يا اسحاق ليس تعمى الابهار ولكن تعمى القلوب التى فى الصدور ...'' (۲) امام ہادى (ع) سے روايت ہوئي ہے كہ انہوں نے اسحاق كو لكھا : اے اسحاق (اس سے مراد ) كہ دنيا سے جو نابينا جائے گا وہ آخرت ميں بھى نابينا اور زيادہ گمراہ ہوگا _ اے اسحاق نابينائي كا تعلق آنكھ سے نہيں ہے بلكہ يہ دل كا اندھا پن ہے كہ جو سينہ ميں جگہ بنائے ہوئے ہے_

انجام:اچھے انجام كے اسباب ۴;برے انجام كے اسباب ۴

اندھے دل:آخرت ميں اندھے دل ۱، ۷، ۸;دنيا ميں اندھے دل ۱، ۷ ،۸;اندھے دلوں كى اخروى گمراہى ۱

اہميتيں :اہميتوں كا معيار ۶

انسان:انسانوں كى اخروى شخصيت ۲;آخرت ميں انسان ۴;انسانوں كى دنياوى شخصيت كے آثار ۲;

حق:حق كى اہميت ۶;حق كے منكروں كى اخروى سرگردانى ۵

روايت : ۷ ، ۸

شناخت:شناخت كے وسائل كى اہميت ۶

عقيدہ:عقيدہ كے آثار ۴

عمل:عمل كے آثار ۴

گمراہ لوگ :آخرت ميں گمراہ لوگ ۳;دنيا ميں گمراہ لوگ ۳

گمراہي:گمراہى كے درجے ۳

____________________

۱) توحید صدوق ص ۴۵۵، ح ۶، باب ۶۷_ نورالثقلين ج ۳، ص ۱۹۶، ح ۳۵۲_

۲) تحف العقول ص ۴۸۴، بحارالانوار ج ۷۵، ص ۳۷۵، ح ۲_

۲۰۴

آیت ۷۳

( وَإِن كَادُواْ لَيَفْتِنُونَكَ عَنِ الَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ لِتفْتَرِيَ عَلَيْنَا غَيْرَهُ وَإِذاً لاَّتَّخَذُوكَ خَلِيلاً )

اور يہ ظالم اس بات كے كوشاں تھے كہ آپ كو ہمارى وحى سے ہٹاكر دوسرى باتوں كے افترغا پر آمادہ كرديں اور اس طرح يہ آپ كو اپنا دوست بناليتے (۷۳)

۱_پيغمبر (ص) كو ان كى بعض رسالت كى ذمہ داريوں سے منحرف كرنے كے ليے مشركين كى مسلسل كوشش_

وإن كادوا ليفتنونك عن الذى ا وحينا إليك

''فتن'' يعنى سونے كو آگ ميں داخل كرناتاكہ اس سے خالص حاصل كياجائے اور اس سے آيت شريفہ ميں مراد مشكلات ميں ڈالنا اور رسالت سے روكنے كے لئے سختيوں ميں ڈالنا ہے_(مفردات راغب)

۲_الله تعالى كا پيغمبر (ص) كو خطاميں ڈالنے كے ليے كو مشركين كى سازشوں اور وسوسوں سے بچنے كے لئے خبردار كرنا_

وإن كادوا ليفتنونك عن الذى ا وحينا إليك

۳_پيغمبر (ص) كو غير الہى روش اپنانے كے لئے مشركين كا پر فريب كوششيں كرنا _وإن كادوا ليفتنونك عن الذى ا وحينا إليك

مندرجہ بالا مطلب اس احتمال كى بناء پر ہے كہ ''الذى أوحينا إليك'' سے مراد ايسى روش اور احكام ہيں كہ جن پر آپ(ص) عمل كرنے كے ذمہ دار تھے_

۴_كفار كى پيغمبر (ص) كو پيچھے ہٹانے اور اپنے اصولى موقف سے پتھر نے كى كوشش ناكام ہوئي اور اسے شكست كا سامنا كر نا پڑا _وإن كادواليفتنونك

يہ كہنا كہ ''نزديك تھا كہ وہ تجھے فتنہ ميں ڈالتے'' حكايت كررہاہے كہ وہ اس كام ميں كامياب نہيں ہوئے _

۵_الہى رہبر وں كو چايئےہ دشمنان دين كى ان كے دينى موقف كو كمزور كرنے كى سازشوں اورہتھكنڈوں كے مدمقابل ہوشيار رہيں _

وإن كادوا ليفتنونك عن الذى أوحينا إليك

۶_پيغمبر (ص) كے لئے كسى حالت ميں جائز نہيں كہ وہ وحى كے علاوہ كسى بات كو الله سے منسوب كرےں _

وإن كادوا ليفتنونك عن الذى ا وحينا إليك لتفترى علينا غيره

۲۰۵

۷_الله تعالى كا پيغمبر (ص) كو خبردار كرنا كہ دشمنوں كے فريب اور سازش كى بناء پر اس پر جھوٹ باندھنے سے پرہيز كريں _

وإن كادوا ليفتنونك عن الذى ا وحينا إليك لتفترى علينا

۸_پيغمبر (ص) كى وحى الہى كى بناء پر دقت سے حركت كرنے اور اس سے ہٹ كر ہر عمل سے پرہيز كى ذمہ دارى _

وإن كادوا ليفتنونك عن الذى ا وحينا إليك لتفترى عليناغيره

۹_پيغمبر (ص) كا اپنے اصولى موقف(جوكہ ان پر وحى كے ذريعے بھيجا گيا ) سے پيچھے ہٹنا يا اسے چھوڑنا ايك قسم كا الله پر جھوٹ باندھنا ہے_وإن كادوا ليفتنونك عن الذى ا وحينا إليك لتفترى عليناغيره

چونكہ پيغمبر (ص) كا موقف اور كردار آسمانى تعليمات كى بناء پر تھا_لہذا ان كى تمام تر رفتار و كردار كى نسبت خداوند عالم كى طرف دى جاتى ہے_ چنانچہ ان كا اس موقف الہى سے ہٹنا اور اس كے غير كو اپنانا بھى لوگوں كے لئے وحى كہلانا اور يہ ايك قسم كا الله تعالى پر جھوٹ باندہنا تھا_

۱۰_پيغمبر(ص) كا دشمنوں كے فريب اور سازشوں سے متا ثر ہونے كا امكان_

وإن كادوا ليفتنونك عن الذى ا وحينا إليك لتفترى عليناغيره

۱۱_كفار پيغمبر (ص) كے ان كے اصولى موقف (كہ جو وحى الہى كے ذريعے انہيں تعليم ديا گيا)سے ہٹنے كى صورت ميں ان كے ساتھ مخلصانہ دوستى كے لئے ٹوٹ پڑتے_و إن كادوا ليفتنونك وإذاً لاتخذوك خليلا

۱۲_كفار اور اسلام كے دشمن صرف مسلمانوں كے اپنے بعض اصولوں سے پيچھے ہٹنے كى صورت ميں ان سے صلح اور دوستى كرنے پر راضى تھے_وإن كادوا ليفتنونك عن الذى أوحينا إليك وإذاً لاتخذوك خليلا

۱۳_كبھى بھى مسلمانوں اور كفار كے در ميان اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے كامل طور پر صلح اور حقيقى دوستى قائم نہيں ہوسكتي_وإن كاد وا ليفتنونك عن الذى أوحينا إليك وإذاً لاتخذوك خليلا

۱۴_الہى اقرار (وہ تعليمات جو آپ پر وحى الہى كے ذريعے نازل ہوئيں ) ان كى حفاظت كسى بھى جگہ اور صورت ميں ہر چيز سے اہم اور ضرورى ہے _وإن كادوا ليفتنونك عن الذى أوحينا إليك وإذاً لاتخذوك خليلا

۱۵_كفار، دين ميں بدعت ڈالنے والوں كو اچھى طرح

۲۰۶

چاہتے ہيں _لتفترى علينا غيره وإذاً لا تخذوك خليلا

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كا اصولوں پر ہونا ۴;آنحضرت(ص) كا ڈرانا ۲، ۷;آنحضرت(ص) كے متاثر ہونے كا امكان ۱۰ ;آنحضرت(ص) كى وحى كے پيروى كرنا۸; آنحضرت(ص) كى تكليف۶، ۸; آنحضرت (ص) كو متاثر كرنے كى كوشش ۱; آنحضرت (ص) كے خلاف سازش ۲، ۳، ۴ ; آنحضرت (ص) كے سازش سے دوچار ہونے ميں پڑنے كے آثار۱۱;آنحضرت (ص) كا سازش سے دوچار ہونا۹

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱، ۳، ۴

الله تعالى :الله تعالى كے انذار۲، ۷

اقرار:اقراركى حفاظت كا اہم ہونا ۱۴

بدعت ايجاد كرنے والے:بدعت ايجاد كرنے والوں كے دوست ۱۵

تہمت لگانا:الله پر تہمت سے پرہيز ۶،۷;اللہ پر تہمت لگانا۹

دشمن :دشمن كى سازش ميں ہوشياري۵;دشمن كى سازش كے آثار ۷، ۱۰;

دينداري:ديندارى كى اہميت ۱۴

دينى رہبر:دينى رہبروں كى ذمہ دارى ۵;دينى رہبروں كى ہوشيارى ۵

قرآن :قرآن كى پيشگوئي ۱۳

كفار:كفار اور بدعت ايجاد كرنے والے ۱۵ ; كفار اور مسلمان ۱۳;كفار كا سازش ميں شكست كھانا ۴;كفار كى دوستى سے موانع ۱۳;كفار كى دوستى كا پيش خيمہ ۱۱، ۱۲;كفار كى پيغمبر (ص) سے دوستى ۱۱;كفار كے دوست ۱۵

مسلمان :مسلمانوں كے اصولوں پر چلنے كے آثار ۱۳;مسلمانوں كے سازش ميں پڑنے كے آثار۱۲

مشركين:مشركين اور محمد (ص) ۱ ، ۳;مشركين كى سازشوں سے اجتناب۲;مشركين كى سازشيں ۳;مشركين كى كوشش ۱;مشركين كى مكارى ۳

۲۰۷

آیت ۷۴

( وَلَوْلاَ أَن ثَبَّتْنَاكَ لَقَدْ كِدتَّ تَرْكَنُ إِلَيْهِمْ شَيْئاً قَلِيلاً )

اور اگر ہمارى توفيق خاص نے آپ كو ثابت قدم نہ ركھا ہوتا تو آپ (بشرى طور پر ) كچھ نہ كچھ ان كى طرف مائل ضرور ہوجاتے (۷۴)

۱_پيغمبر (ص) ، كفار كے خطاء ميں ڈالنے والے فريب اور ان كى طرف معمولى حد تك جھكاوسے الله تعالى كى جانب سے عطا شدہ ثابت قدمى كى بنا پر محفوظ تھے_ولولا ا ن ثبتناك لقد كدت تركن إليهم شيئاً قليلا

۲_پيغمبر (ص) اپنے دينى ' معاشرتي' موقف ميں الله تعالى كى عنايت كى بدولت معصوم تھے_

ولولا أن ثبتناك لقد كدت تركن إليهم شيئاً قليلا

۳_پيغمبر (ص) ، وحى كے راستے پر پائداررہنے كے ليے الہى امداد كے محتاج _ولولا أن ثبتناك لقد كدت تركن إليهم

۴_پيغمبر اكرم(ص) كو اپنى رسالت كى انجام دہى كے سلسلہ ميں چھوٹى سے چھوٹى لغرش سے محفوظ ركھنے پر خداوند عالم كا احسان ہے_ولولا أن ثبتناك لقدكدت تركن إليهم شيئاً قليلا

۵_پيغمبر (ص) نے اپنى رسالت انجام دينے ميں كفار اور مشركين كے شديدترين فريبوں اور سازشوں كا سامنا كيا_

ولولا أن ثبتناك لقد كدت تركن إليهم

چونكہيہ ممكن تھا كہ پيغمبر (ص) جيسى عظےم شخصيت بھى اپنے بعض موقف ميں نزديك تھا سازش كا شكار ہوجائيں اور يہ نكتہ ياد دلانا كہ كروانا اگر الله كى جانب سے مدد نہ آتى تو يہ حادثہ پيش آجا تااس مذكورہ حقيقت سے حكايت كررہا ہے_

۶_پيغمبر (ص) كا دشمنوں كى سازش اور فريب سے متا ثر ہونے كا امكان _

ولولإن ثبتناك لقد كدت تركن إليهم شيئاً قليلا

۷_دينى رہبر اپنے بعض اصولى موقف ميں كفاركے مد مقابل پيچھے ہٹنے كے خطرے ميں ہيں _

ولولا أن ثبتناك لقد كدت تركن إليهم شيئاً قليلا

۸_دينى رہبر وں كو چايئےہ ہميشہ اپنے اصولى موقف پر ثابت قدم اور استوار ہيں اور كبھى بھى كفار اور دشمنوں كى سازش ميں نہ آئيں _ولولا أن ثبتناك لقد كدت تركن إليهم شيئاً قليلا

۲۰۸

۹_كفار كى طرف تھوڑا سا ميلان اور اعتماد منع ہے_ولولا أن ثبتناك لقد كدت تركن إليهم شيئاً قليلا

يہ كہ الله تعالى فرماتا ہے :اگر ہم تمھيں ثابت قدم نہ ركھتے تو نزديك تھا كہ تم معمولى حد تك ان كى طرف ميلان پيدا كرتے اور ان پر اعتماد كرتے _ اس سے معلوم ہوا كہ كفار كى طرف ميلان منع ہے

۱۰_قال الرضا (ع): ممّا نزل بايّاك أعنى واسمعى ياجارة خاطب الله عزّوجلّ بذلك نبيه وا رادبه اُمتّة قوله: ولولا ا ن ثبتناك لقد كدت تركن إليهم شيئاً قليلاً (۱)

امام رضا (ع) نے فرمايا : وہ آيات جو ( عربى ضرب المثل)إيّاك أعنى واسمعى يا جارة كى روش پر نازل ہوئيں اور وہ اس معنى ميں ہيں كہ الله تعالى پيغمبر (ص) كو خطاب كر رہا ہے ليكن اس سے مقصود ان كى امت ہے ان ميں سے ايك يہ آيت ہے:''ولولا أن ثبتناك لقد كدت تركن إليهم شيئاً قليلاً ...''

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) اور خطا ۱;آنحضرت (ص) پر احسان ۴ ; آنحضرت كے متاثركا امكان ۶; آنحضرت (ص) كى تاريخ ۵;آنحضرت (ص) كے خلاف سازش ۵;آنحضرت (ص) كى عصمت ۱، ۴; آنحضرت كى عصمت كى بنياد ۲;آنحضرت (ص) كى معنوى ضروريات ۳;آنحضرت (ص) كى مشكلات ۵; آنحضرت (ص) كے ثابت قدم ہونے كے آثار۱;آنحضرت (ص) كے مقامات ۲

الله تعالى :الله تعالى كا احسان ۴//الله تعالى كالطف:الله تعالى كے لطف كے شامل حال افراد۲

تبليغ :تبليغ ميں عصمت ۴

دشمن :دشمن كى سازش كے آثار ۶

دينى رہبر:دينى رہبروں كا اصول پر چلنا ۸;دينى رہبروں كى سازش ميں نہ پڑنا ۸;دينى رہبروں كى ثابت قدمى ۸;دينى رہبروں كى خطائيں ۷; دينى رہبروں كى ذمہ دارى ۸;دينى رہبروں ميں كے متاثر ہونے امكان كا خطرہ ۷

روايت: ۱۰

ضرورتيں :الله تعالى كى امداد كى ضرورت ۳

____________________

۱) عيون الاخبار الرضا (ع) ، ج۱، ص ۲۰۲، ح۱ ، ب۱۵_ نورالثقلين ج۳، ص ۱۹۷، ح۳۶۰_

۲۰۹

قرآن:قرآن كے مخاطبيں ۱۰

كفار:كفار كى سازشوں كے آثار ۷;كفار كى سازشيں ۵

مشركين:مشركين كى سازش ۵

ميلانات:كفار كى طرف جھكاو۱۰;كفار كى طرف جھكاؤ كا ممنوع ہونا ۹; مشركين كى طرف جھكاؤ۱

آیت ۷۵

( إِذاً لَّأَذَقْنَاكَ ضِعْفَ الْحَيَاةِ وَضِعْفَ الْمَمَاتِ ثُمَّ لاَ تَجِدُ لَكَ عَلَيْنَا نَصِيراً )

اور پھر ہم زندگانى دنيا اور موت دونوں مرحلوں پر دہرا مزہ چكھاتے اور آپ ہمارے خلاف كوئي مددگار اور كمك كرنے والا بھى نہ پاتے (۷۵)

۱_الله تعالى كا پيغمبر اكرم(ص) كو اپنے اصولى موقف ميں سے لغزش سے دوچار ہونے كى صورت ميں دوبرابر دنياوى اور دو برابر اُخروى عذابوں سے دوچار كرنے پر خبردار كرنا_إذاً لأذقناك ضعف الحياة وضعف الممات

۲_كوئي بھى انسان حتّى كہ پيغمبر (ص) بھى وحى كے محور سے منحرف ہونے كى صورت ميں الہى عذاب سے محفوظ نہيں ہے_إذاً لا ذقناك ضعف الحيوة وضعف الممات

۳_الہى رہبروں كى وحى كے ذريعے طے شدہ موقف سے معمولى سا انحراف، دنيا وآخرت ميں دوہرى سزا كا موجب ہے_

تركن أليهم شياًء قليلاً_ إذاً لأذ قناك ضعف الحياة وضعف الممات

۴_لوگوں كے دينى اور معاشرتى مقام كا ان كے گناہ اور مدار وحى سے منحرف ہونے كا سزا كى شدت ميں مو ثر كردار ہے_

ولولا أن ثبتناك لقد كدّت تركن إليهم ...إذاً لا ذقناك صغف الحيوة وضعف الممات

معلوم ہوتا ہےكہ پيغمبر (ص) كا اپنے اصولى موقف سے ہٹنے كى صورت ميں دوہرى سزا ان كے مقام كى بناء پر تھى _ پس جو بھى اس طرح كا مقام ركھتے ہوئے گناہ سے دوچار ہو اس كى سزا دوگنا ہوگي_

۵_دينى رہبروں كا كفار كى طرف تھوڑا سا ميلان ايك ناقابل بخشش گناہ اور دنيا وآخرت ميں دوگنا سزا كا موجب ہے_

لقد كدّت تركن إليهم شيئاً قليلاً_ إذاً لا ذقناك صغف الحيوة وضعف الممات

۶_الله تعالى كى پيغمبر (ص) كى طرف سے حمايت ، ان كے وحى كى راہ پر پائدار رہنے سے مشروط ہے_

ولولإان ثبتناك لقد كدّت تركن إليهم شيئاً قليلاً_ إذاً لا ذقناك صغف الحيوة وضعف الممات

۲۱۰

۷_موت كا لمحہ، مجرموں كى اُخروى سزا كانقطہ آغاز ہے_لا ذقناك ضعف الحيوة وضعف الممات

مندرجہ بالا مطلب آخرت يا قيامت كى جگہ ممات كى تعبير سے حاصل كيا گيا ہے يعنى دو برابر عذاب موت كے ا يام ميں ہوگا ' خواہ قيامت ميں يا اس سے پہلے_

۸_الله تعالى كا پيغمبر (ص) كو خبردار كرنا كہ الہى عذاب سے دوچار ہونے كى صورت ميں اپنى نجات كے لئے كوئي يارومددگار نہ پائوگے_لقد كدّت تركن إليهم شيئاً قليلاً ...ثم لا تجدلك علينا نصيرا

۹_انسان ،حتى كہ پيغمبروں كو بھى عذاب الہى سے دوچار ہونے كى صورت ميں اپنى نجات كے لئے كوئي يارومددگار نہ ملے گا_ثم لاتجدلك علينا نصيرا

۱۰_الله تعالى كے ارادہ كے مد مقابل كسى طاقت كا وجود ہى نہيں ہے_ثم لا تجدلك علينا نصيرا

۱۱_الله تعالى ،نہ كسى كے سامنے جواب دہ ہے اور نہ كوئي اس سے باز پرس كرنے والا ہے_

إذاً لأذقناك ثم لا تجدلك علينا نصيرا

يہ جو الله تعالى نے فرماياہے كہ: كسى كو نہ پائوگے جو ہمارے خلاف اپنے حق ميں تيرى مدد كرے_ يہاں اس معنى كا احتمال ہے كہ كوئي ايسا كرنے والا سرے سے موجود ہى نہيں ہے_

۱۲_كفار كى طرف ميلان، انسان كے تنہا رہنے اور نصرت الہى سے محرومى كا موجب ہے_

تركن اليهم شيئاً قليلاً_ إذاً لا ذقناك ثم لا تجدلك علينا نصيرا

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) اور خطا ۱;آنحضرت(ع) كا حامى ۶; آنحضرت (ص) كو ڈراوا ۱،۸ ;آنحضرت (ص) كى ثابت قدمى كے آثار ۶;آنحضرت (ص) كى سزا ميں شدت ۱

الله تعالى :الله تعالى كى نصرت سے محروميت كے اسباب ۱۲;اللہ تعالى اور ذمہ دارى ۱۱;اللہ سے پوچھ گچھ ۱۱;اللہ تعالى سے مجادلہ ۱۱;اللہ تعالى كے ارادہ كى حاكميت ۱۰;اللہ تعالى كے انذار ۱، ۸;اللہ تعالى كى حمايتوں كا پيش خيمہ ۶;اللہ تعالى كى سزائوں كا عام ہونا ۲

انسان :انسانوں كا معاشرتى كردار ۴

توحيد:توحيد افعالى ۱۰

ديندارى :

۲۱۱

ديندارى ميں استقامت كے آثار ۶

دينى رہبر:دينى رہبر كى سزا زيادہ ہونا۳;دينى رہبروں كى خطا كى سزا ۳

سزا:سزا كے شديد ہونے كے اسباب ۴، ۵

عذاب:اہل عذاب كے مددگار نہ ہونا ۸، ۹;عذاب سے نجات ۹

گناہ :ناقابل بخشش گناہ ۵

گناہ گار:گناہ گاروں كى اخروى سزا كا آغاز۷;گناہ گاروں كى موت ۷

موت:موت كے آثار ۷

ميلانات:ظالموں كى طرف ميلان كى اخروى سزا ۵;ظالموں كى طرف ميلان كى دنياوى سزا ۵;كفار كى طرف ميلان كے آثار ۱۲;

نظريہ كائنات :توحيدى ايڈيا لوج ۱۰

نافرماني:خدا سے نافرمانى كى سزا ۲

آیت ۷۶

( وَإِن كَادُواْ لَيَسْتَفِزُّونَكَ مِنَ الأَرْضِ لِيُخْرِجوكَ مِنْهَا وَإِذاً لاَّ يَلْبَثُونَ خِلافَكَ إِلاَّ قَلِيلاً )

اور يہ لوگ آپ كو زمين مكّہ سے دل برداشتہ كر رہے تھے كہ وہاں سے نكال ديں حالانكہ آپ كے بعد يہ بھى تھوڑے دنوں سے زيادہ نہ ٹھہرسكے (۷۶)

۱_آنحضرت (ص) كو مكہ سے جلا وطن كرنے كے مقدمات فراہم كرنے كے سلسلے ميں مشركين كى آپ (ص) كے خلاف سازش اور كوشش_وإن كادوا ليستفّزونك من الأرض ليخرجوك

مندرجہ بالا مطلب كى بناء يہ ہے كہ''كادوا'' اور'يستفزّوا'' ميں ضمير كا مرجع ما قبل آيات كے قرينہ كے مطابق مشركين مكہ اور ''الأرض'' پر'' ال'' عہداوراس سے مراد سرزمين مكہ ہو_

قابل ذكرہے كہ ''يستفّزون '' كى اصل ''فزّ'' ہے جو حركت دينے كے معنى ميں ہے_

۲_پيغمبر (ص) كا مكہ ميں رہنا، مشركين كے لئے قابل تحمل نہ تھا_وإن كادو ا ليستفرونك من الأرض ليخرجوك

۳_مشركين كا پيغمبر (ص) كو ان كے اصولى اور وحى پر مبنى موقف سے ہٹانے كى كوشش كے دوران آپ كے خلاف دشمنى

۲۱۲

پر مبنى افعال انجام دينے پر اترآنا_وإن كادوا ليستفرونك وإن كادوا ليستفزونك من الأرض ليخرجوك

۴_الله تعالى كى مشركين كو پيغمبر (ص) كے مكہ سے نكالنے كى صورت ميں عنقريب آنے والى اور حتمى ہلاكت كى د ھمكى دينا _

وإذا لايلبثون خلفك إلّا قليلا

۵_پيغمبر (ص) كا بارگاہ الہى ميں با عظمت شخضيت اور عظيم مقام كے حامل ہونا_

وان كادوا ليستفرونك من الأرض ليخرجوك منها وإذاً لايلبثون خلفك إلّا قليلا

احتمال ہے كہ پيغمبر كو مكہ سے نكالنے كا نتيجہ( يعنى مشركين كى ہلاكت) آپ (ص) كى شخصيت كى بناء پر ہے _ اس سے يہ معلوم ہوتاہے كہ پيغمبر (ص) كى شان ميں يہ گستاخى الله تعالى كے لئے قابل قبول نہ تھي_

۶_پيغمبر (ص) كا مشركين مكہ كے درميان رہنا، ان پر الہى عذاب كے نازل ہونے سے مانع تھا_

وإذاً لايلبثون خلفك إلّا قليلا

پيغمبر(ص) كو مكہ سے نكالنے كى صورت ميں الله تعالى كى مشركين كو ہلاكت كى دھمكى ہوسكتا ہے كہ اس حقيقت كى طرف اشارہ ہو كہ آپ (ص) كا ان كے درميان موجود ہوناانكى ہلاكت سے مانع تھا_

۷_پيغمبر (ص) كو مكہ سے نكالنے كى مشركين كى سازش ناكام اور بے نتيجہ ثابت ہوئي _وإن كادوا ليستفرونك من ألارض ليخرجوك منها وإذاً لايلبثون خلفك إلّا قليل ''وإن كادو ا ليستفرّونك'' (كہ نزديك تھا آپ كو نكاليں )كى تعبير سے يہ واضح ہورہا ہے كہ وہ پيغمبر (ص) كو مكہ سے نكالنے كے اپنے مقصد ميں ناكام ہوگئے_

۸_الہى تعليمات كو پھيلنے سے روكنا اور پيغمبروں كے لئے تبليغ ميں مشكلات پيدا كرنا، ہلاكت اور نابودہونے كا موجب ہے_

ليخرجوك منها وإذاً لايلبثون خلفك

احتمال ہے كہ پيغمبر (ص) كو مكہ سے نكالنے كا كام اس لئے اہم وعظيم سمجھا گياچونكہ آنحضرت كو نكالنا در اصل فعاليت و تبليغ كو روكنا تھا تو اس عمل كے نتيجے ميں يقينا وہ ہلاك اور نابود ہوجاتے_

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كا كردار ۶;آنحضرت (ص) كو نكالنے كى سازش ۱، ۷;آنحضرت (ص) كو نكالنے كى سزا ۴; آنحضرت (ص) كى تاريخ ۱، ۷; آنحضرت (ص) كے خلاف سازش ۱;آنحضرت(ص) كے دشمن ۲، ۳; آنحضرت (ص) كے فضائل ۶;آنحضرت (ص) كے مراتب و درجات

۲۱۳

۵ ;آنحضرت مكہ ميں آنحضرت(ص) ۲

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱،۲،۳،۷

الله تعالى :الله تعالى كے انذار۴

انبياء :انبياء كو تبليغ سے روكنے كے آثار ۸

مشركين :مشركين كو انذار۴;مشركين كى دشمنى ۲، ۳;مشركين كى سازش ۱;مشركين كى سازش كا شكت كھانا ۷;مشركين كى ہلاكت ۴ ; مشركين كے عذاب كے موانع ۶

ہلاكت:ہلاكت كے اسباب ۸

آیت ۷۷

( سُنَّةَ مَن قَدْ أَرْسَلْنَا قَبْلَكَ مِن رُّسُلِنَا وَلاَ تَجِدُ لِسُنَّتِنَا تَحْوِيلاً )

يہ آپ سے پہلے بھيجے جانے والے رسولوں ميں ہمارا طريقہ كار رہا ہے اور آپ ہمارے طريقہ كار ميں كوئي تغير نہ پائيں گے (۷۷)

۱_الله تعالى كا ايسى امتوں كو ہلاكت كرنے كا طريقہ كا رہا ہے كہ جو رسولوں كو اپنى سرزمين سے نكالنے اور جلا وطن كرنے كا اقدام كرتى تھيں _ليخرجوك منها وإذاً لايلبثون خلفك إلّا قليلاً_ سنة من قد أرسلناقبلك من رسلنا

۲_رسولوں كو جلا طن كرنا سخت دنياوى عذاب كا موجب ہے _

إذاً لايلبثون خلفك إلّا قليلاً_ سنة من قد أرسلناقبلك من رسلنا

۳_پيغمبر اسلام (ص) سے قبل تاريخ بشر ميں انبياء كا مسلسل بھيجا جانا_من قدأرسلنا قبلك من رسلنا

۴_پيغمبر (ص) كى مانند بہت سے الہى رسولوں كاسازش' بدعہدى اور وطن سے در بدر كرنے كى دھمكى كا سامنا كرنا پڑا ہے_

وإن كادوا ليستفزونك سنة من قدأرسلنا قبلك من رسلنا

۵_الہى رسل كا الله تعالى كى بارگاہ ميں انتہائي بلند اور

۲۱۴

عظيم منزلت كا حامل ہونا _سنة من قدأرسلنا قبلك من رسلنا

يہ جو كہ الله تعالى فرما رہا ہے كہ وہ امتيں كہ جنہوں نے اپنے پيغمبروں كو اپنى سرزمين سے دربدر كيا ہلاكت ميں پڑگئي_ اس سے معلوم ہوتا ہے كہ انبياء الله كى بارگاہ ميں بہت بلند وبالا مقام ركھتے تھے_

۶_الہى طور طريقہ ايسے قوانين ہيں كہ جن ميں كسى قسم كا خلل اور تبديلى نا ممكن ہے _ولا تجدلسنتنا تحويلا

۷_مشركين كى سازشوں اور كوششوں كے مدمقابل الله تعالى كا پيغمبر (ص) كو تسلى دينا_وإن كادوا ليستفرونك من ألارض ليخرجوك منها وإذاً لايلبثون خلفك إلّا قليلاً _ سنة من قد أرسلناقبلك من رسلنا ولا تجد لسنتنا تحويلا

مشركين كى سازشوں كى نقشہ كشى كے بعدانبياء كے حق ميں تجاوز كرنے والوں كى يقينى ہلاكت كى الہى سنت كا ذكر ممكن ہے اس مذكور ہ نكتے كى خاطر ہو _

۸_تاريخى تبديلياں ،الہى سنتوں كا ان پر حكومت كى بنياد پر ہيں _

أذاً لايلبثون خلفك إلّا قليلاً_ سنة من قد أرسلناقبلك من رسلنا ولا تجد لسنتنا تحويلا

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كو تسلى دينا ۷;آنحضرت (ص) كو در بد ر كرنا ۴;آنحضرت كو دھمكى ديا جانا۴; آنحضرت(ص) كے خلاف سازش۴،۷; آنحضر ت (ص) كے دشمن ۴

الله تعالى :الله تعالى كى سنتوں كاحاكم ہونا ۸;اللہ تعالى كى سنتوں كا حتمى ہونا ۶;اللہ تعالى كى سنتيں ۱

انبياء:انبياء كو دربدر كرنا ۴;انبياء كو دربدركرنے كى دنياوى سزا ۲; انبياء كو دربدر كرنے كے آثار ۲;انبياء كو دہمكى ۴;انبياء كى تاريخ ۳، ۳;انبياء كى رسالت ۳;انبياء كے خلاف سازش ۴;انبياء كے دشمن ۴;انبياء كے فضايل۵

تاريخ:تاريخ كا قانون كے مطابق ہونا ۸

پہلى امتيں :پہلى امتوں كى ہلاكت ۱

سزا:سزا كے اسباب ۲

مشركين :مشركين كى سازش ۷

۲۱۵

آیت ۷۸

( أَقِمِ الصَّلاَةَ لِدُلُوكِ الشَّمْسِ إِلَى غَسَقِ اللَّيْلِ وَقُرْآنَ الْفَجْرِ إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُوداً )

آپ زوال آفتاب سے رات كى تاريكى تك نماز قائم كريں اور نماز صبح بھى كہ نماز صبح كے لئے گواہى كا انتظا م كيا گيا ہے (۷۸)

۱_پيغمبركو سور ج كے زوال سے ليكر آدھى رات تك اور صبح كى سفيدى ميں نماز قائم كرنے كا فرمان الہي_

أقم الصلوة لدلوك الشمس إلى غسق الليل و قرء ان الفجر

''دلوك'' كا معنى سورج كا غروب كى طرف بڑھنا ہے ''غسق'' شديد تاريكى كے معنى ميں ہے (مفردات راغب)ان لغوى معانى كو ديكھتے ہوئے مندرجہ بالا مطلب كى بنياد يہ نكتہ ہے كہ ''لدلوك الشمس'' سے مراد سورج كا زوال اور ''غسق الليل'' سے مراد آدھى رات ہے_

۲_نماز، وہ ذمہ دارى ہے كہ جس كے لئے وقت اور ساعت معين اور مخصوص ہے_

أقم الصلوة لدلوك الشمس إلى غسق الليل و قرء ان الفجر

۳_واجب نمازوں ميں سے نماز ظہر سب سے پہلي واجب نماز ہے_أقم الصلوة لدلوك الشمس

يہ كہ پنجگانہ نمازوں كے اوقات بيان كرتے ہوئے سب سے پہلے سورج كے زوال سے بات شروع كى گئي ہے_ ہوسكتا ہے كہ اس حقيقت كو واضح كر رہى ہو كہ سب سے پہلى واجب نماز ،ظہر كى ہے_

۴_نماز عشاء كا آخرى وقت، آدھى رات ہے _إلى غسق اليل

مندرجہ بالا نكتہ كى بناء اس بات پر ہے جيسا كے بعض مفسرين نے كہا ہے غسق اليل سے مرادآدھى رات ہو_

۵_قرآن كى قراء ت اور وحى كے پيغام كو تكرارى پڑھنا نماز كا سب سے عمدہ اور اہم ترين ركن ہے_

أقم الصلوة وقرء ان الفجر يهاں ''قراء ن الفجر'' سے مراد صبح كى نماز ہے_ لفظ صلاةكى جگہ ''قرآن''آيات الہى كى تلاوت'' لانا مندرجہ بالا مطلب كو بيان كر رہا ہے_

۶_تمام نمازوں كى نسبت ،نماز صبح كى خصوصى اہميت اور مقام _أقم الصلوة قرء ان الفجر إنّ قرء ان الفجركان مشهود

۲۱۶

۷_پنجگانہ نمازوں كا وقت وسيع ہے _أقم الصلوة لدلوك الشمس إلى غسق الليل و قراء ن الفجر

۸_نماز صبح كو اول وقت ادا كرنے كى فضيلت اور تقاضا (طلوع فجر)_وقر ء ان الفجر

يہ كہ نماز صبح كا وقت بھى وسيع ہے _ يعنى طلوع فجر سے طلوع آفتاب تك وسعت ہے_ ليكن نماز كو فجر كى طرف نسبت دينا اس كو اول وقت ميں ادا كرنے كى اہميت وفضيلت بيان كر رہا ہے_

۹_اول فجر ميں نماز صبح كى ادائيگى خصوصى گواہى اور نظارہ كا حامل مقام _إنّ قرء آن الفجر كان مشهودا

جيسا كہ بعض روايات سے معلوم ہوتا ہے يہاں خصوصى گواہى سے مراد ''دن ورات كے فرشتوں كى گواہى ہے كہ يہ دونوں قسم كے فرشتے صبح كى نماز پڑہنے والوں كى گواہى ديتے ہيں ''_

۱۰_صبح كى نماز كا اہتمام، سب لوگوں كى نگاہوں كے سامنے اور جماعت كے ساتھ ضرورى ہونا _

أنّ قرء آن الفجر كان مشهودا

احتمال ہے كہ صبح كى نماز كى يہ صفت ''مشہود'' ايك قسم كى تشويق ہو كہ اسے سب كے سامنے ادا كياجائے يہ بھى بيان لازم الذكر ہے كہ فعل ''كان'' آيت ميں تثبيت كے ليے ہے _

۱۱_عن زرارة قال: سا لت ا باعبدالله (ع) عن هذه الا ية:''أقم الصلوة لدلوك الشمس إلى غسق الليل'' قال: دلوك الشمس زوالها عند كبد السماء ''إلى غسق الليل'' إلى انتصاف الليل فرض الله فيما بينهما أربع صلوات الظهر والعصر والمغرب والعشائ ...و ''قرآن الفجر'' قال: ركعتإلفجر ...'' _(۱)

زرارة كہتے ہيں كہ ميں نے امام صادق (ص) سے اس آيت''أقم الصلاة لدلوك الشمس إلى '' غسق الليل'' كے بارے ميں سوال كيا تو حضرت (ع) نے فرمايا :''دلوك الشمس'' يعنى سورج كا آسمان كے درميان مائل كرنا اور:''الى غسق الليل'' يعنى رات كے نصف تك كہ الله تعالى نے ان دونوں ''ظہر اور نصف شب'' كے درميان چار نمازوں كو واجب كيا ہے' ظہر' عصر ' مغرب اور عشاء اور ''قرآن الفجر'' كے بارے ميں (حضرت(ع) ) نے فرمايا :( وہ) دو ركعت نماز صبح ہے ۱۲_عن أميرالمؤمنين(ع) _ قال : دلالة الصلاة الشمس يقول الله جلّ وعزّ ''أقم الصلوة لدلوك الشمس إلى غسق الليل وقرآن الفجر

____________________

۱) تفسير عياشى ص ۳۰۸، ح ۱۳۷_تفسير برہان ج۲، ص ۴۳۷، ح۱۰_

۲۱۷

فلا تعرف مواقيت الصلاة بالشمس (۱)

اميرالمؤمنين (ع) سے روايت ہوئي ہے كہ انہوں نے فرمايا:نماز ( كے وقت) كى راہنمائي سورج سے ہے _ الله تعالى عزّوجلّ فرماتا ہے:''اقم الصلوة لدلوك الشمس إلى غسق الليل وقران الفجر '' پس نماز كے اوقات صرف سورج كے ذريعے پہچانے جاتے ہيں

۱۳_عن أبى عبدالله (ع) انه سئل عن قول الله عزوجلّ : وقرآن الفجرإن قرآن الفجر كان مشهوداً''قال: هو الركعتان قبل صلاة الفجر _(۲) امام صادق (ع) سے الله تعالى كے اس كلام''وقرآن الفجر إن قرآن الفجر كان مشهوداً'' كے بارے ميں سوال ہوا تو حضرت (ع) نے جواب ميں فرمايا : وہ نماز صبح سے پہلے دو ركعت نماز نافلہ ہے_

۱۴_عن يزيد بن خليفة قال: قلت لأبى عبدالله (ع) إنك قلت: إنّ أول صلاة افترضها الله على نبيه (ص) الظهر و هو قول الله عزّوجلّ: ''أقم الصلاة لدلوك الشمس'' قال :صدق _(۳)

يزيد بن خليفہ كہتے ہيں كہ ميں نے امام صادق (ع) كى خدمت ميں عرض كيا آپ (ع) نے فرمايا ہے كہ سب سے پہلى نماز جو الله تعالى نے اپنے پيغمبر (ص) پر واجب قرار دى وہ نماز ظہر تھى يہ وہى الله كا كلام ہے كہ جس ميں وہ فرماتا ہے :''اقم الصلوة لدلوك الشمس'' ؟ تو حضرت (ع) نے فرمايا : راوى نے سچ كہا ہے_

۱۵_عن اسحاق بن عمار قال: قلت لأبى عبدالله (ع) ا خبرنى بأفضل المواقيت فى صلاة الفجر؟ فقال: مع طلوع الفجر ان الله عزّوجلّ يقول : ''وقرآن الفجر إن قرآن الفجر كان مشهوداً ''يعنى صلاة الفجر تشهده ملائكة الليل وملائكة النهار فإذا صليّ العبد الصبح مع طلوع الفجر أثبتت له مرّتين أثبتها ملائكة الليل وملائكة النهار _(۴) اسحاق بن عمار كہتے ہيں كہ ميں امام صادق (ع) كى خدمت ميں عرض كيا مجھے نماز صبح كے بافضيلت اوقات كے بارے ميں بتائيں ' حضرت (ع) نے فرمايا: ايسى نماز ہے كہ جسے طلوع فجر كے ساتھ ہونا چاہئے ' جس طرح كہ الله تعالى نے فرمايا : ''وقرء ان الفجر ان قرء ان الفجركان مشہوداً''_ يہاں مراد طلوع فجر كى نماز ہے كہ اس وقت دن اور رات كے دونوں فرشتے موجود ہوتے ہيں اور اس كے گواہ ہيں _ پس جب انسان نماز صبح كو طلوع فجر كے وقت بجالاتا ہے تو يہ نماز دو دفعہ تحرير ہوتى ہے _ ايك دفعہ رات كے فرشتوں كے ذريعے اور ايك دفعہ دن كے فرشتوں كے ذريعے_

____________________

۱) بحارالانوار ج ۶۵، ص ۳۹۰ ، ح ۳۹_۲) دعائم الاسلام ج ۱ ، ص۲۰۴،بحارالانوار ج ۸۴، ص۳۱۲، ح ۷_

۳) كافى ج ۳، ص ۲۷۵، ح ۱ _ نورالثقلين ج۳، ص ۲۰۰ ، ح۳۷۲_۴) كافى ج ۳، ص ۲۸۳، ح ۲_ نورالثقلين ج۳، ص ۲۰۱، ح۳۷۳_

۲۱۸

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كى شرعى ذمہ دارى ۱;۲

احكام: ۱،۲، ۴، ۷، ۸، ۱۱

الله تعالى :الله تعالى كے احكام ۱

روايت : ۱۱، ۱۲، ۱۳، ۱۴، ۱۵

سورج :سور ج كے فوائد ۱۲

صبح:نمازصبح كے نافلہ كى اہميت ۱۳

قران:قران كى تلاوت كى اہميت ۵

نماز :اول وقت، نماز كى فضيلت ۹;روزانہ كى نماز كى شرعى حيثيت۱، ۱۱;سب سے پہلى واجب نماز ۳، ۱۴ ;صبح كى نماز كى اہميت ۶، ۱۰ ;صبح كى نماز پر نظارت ۹;نماز كے احكام ۲،۳، ۴، ۷، ۸، ۱۱;نماز صبح كا باجماعت ہونا ۱۰; نماز ميں قرآن مجيد كى تلاوت ۵;نماز صبح كا ظاہر كرنا ۱۰;نمازميں قرائت ۵;نماز صبح كے گواہ ۱۵; نماز ظہر كا وجوب ۳، ۱۴;نماز صبح كى فضيلت كا وقت ۸، ۱۵; نماز عشا ئكا وقت۴;يوميہ نمازوں كا وقت ۱، ۷، ۱۱، ۱۲

و اجبات :واجبات موقت ۲

آیت ۷۹

( وَمِنَ اللَّيْلِ فَتَهَجَّدْ بِهِ نَافِلَةً لَّكَ عَسَى أَن يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَاماً مَّحْمُوداً )

اور رات كے ايك حصہ ميں قرآن كے ساتھ بيدار رہيں يہ آپ كے لئے افاضہ خير ہے عنقريب آپ كا پروردگار اسى طرح آپ كو مقام محمود تك پہنچادے گا (۷۹)

۱_الله تعالى كا پيغمبر (ص) كو رات كے بعض حصہ ميں نافلہ شب كے قائم كرنے كے لئے بيدار رہنے كا حكم_

ومن الليل فتهجّد به نافلة لك

۲_دوسرے واجبات كے علاوہ نماز شب كا پيغمبر (ص) پر واجب ہونا_ومن الليل فتهجّد به نافلة لك

''نافلہ'' كے لغوى معنى كى طرف توجہ ركھتے ہوئے كہ اس سے مراد ''واجب سے زائد'' ہوناہے_ (مفردات راغب)نيز ''لك'' ميں لام اختصاص كا آنا مندرجہ بالا نكتہ پر دلالت كر رہا ہے_

۲۱۹

۳_رات كو نيند سے بيدار ہونے كے ساتھ قرآن مجيد كى تلاوت،خاص اہميت كى حامل ہے_

وقرء ان الفجر كان مشهوداً _ ومن الليل فتهجّد به نافلة لك

۴_نماز شب ميں قرآن كى قرائت كى اہميت_وقرء ان الفجر ...ومن الليل فتهجّد به نافلة لك

مندرجہ بالا مطلب كى بناء يہ ہے كہ ''قرآن'' سے مراد، نماز كا قرائت قرآن پر مشتمل ہونا ہے_

۵_امت كى رہبرى اور پيغمبرى كے عہدے، دوسروں كى نسبت زيادہ اور بھارى ذمہ دارياں _

ومن الليل فتهجّد به نافلة لك

۶_انبياء اور الہى رہبروں كے لئے عبادت اور الله تعالى سے زيادہ رابطہ كى ضرورت_ومن الليل فتهجّد به نافلة لك

۷_الله تعالى كى پيغمبر (ص) كو شب بيدارى اور تہجد كے نتيجہ ميں پسنديدہ اور باعظمت مقام پر پہنچنے كى بشارت_

فتهجّد ...عسى أن يبعثك ربك مقاماً محمودا

۸_تہجّد اور شب بيدارى انسان كے عظےم اور پسنديدہ مقام تك پہنچنے كا سبب ہيں _

فتهجّد به نافلة لك عسى أن يبعثك ربّك مقاماً محمودا

۹_بلندوبالا مقامات معنوي( مقام محمود) كا حصول اگر چہ محنت و كوشش كے ہمراہ ہو ' الہى امداد اور توفيق كے ساتھ مشروط ہے_فتهجّد به عسى أن يبعثك ربّك مقاماً محمودا

۱۰_رات كے تاريك اور پر سكون لمحات ،اللہ تعالى كے ساتھ رابطہ پيدا كرنے اورمعنوى مقامات ميں ترقى كے لئے مناسب ہيں _ومن الليل فتهجّد به عسى أن يبعثك ربّك مقاماً محمودا

اگر چہ عبادت ہر حال ميں مناسب ہے ليكن تمام اوقات ميں سے رات كا ذكر لفظ ''تہجد'' كے ساتھ كہ جس سے مراد خواب سے بيدار ہونا ہے _ ممكن ہے مندرجہ بالا مطلب پر اشارہ ہو _

۱۱_مقام محمود تك پہنچنے كے لئے نماز تہجد كى افاديت اور شب بيداري، الله تعالى كے ارادہ كے ساتھ وابستہ ہے_

عسى أن يبعثك ربك مقاماً محمود ا

۱۲_بلند وبالا معنوى مقامات كے حصول كى اميد اس وقت ممكن ہے كہ پہلے سے كردار اور مناسب عمل ركھا گيا ہو_

ومن الليل فتهجّد به عسى أن يبعثك ربّك مقاماً محمودا

۱۳_نماز شب كے ذريعہ حاصل ہونے والا عظےم مقام سب كے نزديك قابل ستائش و احترام ہے_

۲۲۰

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

اشاريے (۱)

آ

آبادكارى :ر_ك مكہ

آبرو :عزت و _كى ہتك كى راہيں ۷/۲۲

آثار قديمہ سے آشنائي :_ كى اہميت ۶/۱۱

آخرت :_ كا خير ہونا ۶/۳۲;_ كو جھٹلانے كے آثار ۶/۱۳ ; _ كو جھٹلانے والوں كى رضايت ۶/۱۱۳; _ كو جھٹلانے والے ۶/۱۵۰; _ كى حقيقت ۶/۳۲;_ كى خصوصيات ۶/۳۲;_ كى قدر و منزلت ۶/۳۲; _ ميں شرور ۶/۳۲

نيز ر_ك ; ايمان ، تعقل، ذكر ، شياطين ، غفلت ، متقين ، مومنين

آخرى الزمان :_كى نشانياں ۶/۱۵۸

آدمعليه‌السلام :_اور ابليس ۷/ ۲۱،۲۲; _ اور ممنوعہ ذر; درخت ۷/۱۹،۲۰،۲۲،۲۳; _ بہشت ميں ۷/۱۹ ;_ كا استغاثہ ۷/۲۳;_ كا اقرار عصيان ۷/۲۳; _ كا تضرع ۷/۲۳; _ كا تقرب ۷/۲۲; _ كا خاكى ہونا ۷/۱۲; _ كا خسارے ميں ہونا ۷/۲۳; _ كا ستر عورت ۷/۲۷; _ كا ظلم ۷/۲۳; _ كا عصيان ۷/۲۱،۲۲،۲۳،۲۴;_ كا فريب كھانا ۷/۲۰ ، ۲۴،۲۷; _ كا ہبوط۷/۲۱،۲۴;_ كو خبردار كيا جانا ۷/۱۹،۲۲;_ كى اميدوارى ۷/۲۳; _ كى برہنگى كے علل و اسباب ۷/۲۲،۲; آ دم كى خطا ۷/۲۳; _ كى خلقت ۷/۱۱;_ كى خلقت كا عنصر ۷/۱۲;_ كى دعا ۷/۲۳; _كى سكونت كا قصہ ۸ /۲۰; _ كى شرمگاہ كا ظاہر ہونا ۷/۲۰،۲۲،۲۷; _ كى شرمگاہ كا مستور ہونا ۷/۲۰،۲۲;_ كى لغزش ۷/۲۳; _ كى ملائكہ پر برترى ۷/۱۱; _ كى نسل ۶/۹۸;،۷/۱۴، ۲۶، ۲۷;_ كے آگے ملائكہ كا سجدہ ۷/۱۱،۱۲ ; _ كے خلاف سازش ۷/۲۰; _ كے درجات و مقامات ۷/۱۱; _ كے سامنے سجدہ نہ كرنا ۷/۱۱; _ كے

۶۴۱

عصيان كى سزا ۷/۲۴;_ كے عصيان كے آثار ۷/۲۷; _ كے عيوب كا ظاہر ہونا ۷/۲۴_ كے مقام كى قدر و منزلت ۷/۱۹; _ كے ہبوط كے اسباب ۷/۲۷;بہشت _ كا مقام ۷/۲۴; بہشت _ كى صفات ۷/۱۹; بہشت ميں _ كى سكونت ۷/۲۰; قصہ _ ۷/۱۱،۱۹،۲۰،۲۱،۲۲،۲۳،۲۴،۲۷قصہ آدمعليه‌السلام سے عبرت ۷/۲۷نيزر_ك ابليس اور انسان

آدم كشي:نيز ر_ك اولاد كا قتل _ قتل

آرام و سكون :_سے خالى لوگ ۶/۷۱; _ كى راہيں ۶/۴۸; _ كى نعمت ۶/۱۲۷; _ كى نفسيانى راہ ۶/۴۸ ;_ كے اسباب ۶/۱۲۷،۷/۲نيز ر_ك اطمينان ; بہشت ; رات ،مؤمنين مہتدين ; ميلانات _

آرزو :دنيا ميں واپس پلٹنے كى _۶/۲۷،۲۸نيزر_ك ابليس ، كفار ، مشركين

آرمان :ر_ك انبيا

آزادى :ر_ك عقيدہ

آزر:_كا اجتماعى مقام و مرتبہ ۶/۷۴;_كى بت پرستى ۶/۷۴;_كى شخصيت ۶/۷۴; _كى گمراہى ۶/۷۴; نيز ر_ك ابراہيم

آزمائش :ر_ك امتحان

آسائش :_كے آثار ۶/۴۰نيز ر_ك رفاہ ;غافلين

آسمان :_كا حادث ہونا ۶/۱;_كا حاكم ۶/۳; _كا خالق ۶/۱،۴۲ ،۷۳، ۷۹ ، ۱۰۱ ،۲ ۱۰; _ كى تدبير ۶/۷۳;_ كى جانب صعود ۶/۱۲۵،_وں كا متعدد ہونا ۶/۱،۳،۱۲، ۱۴ ، ۷۳،۷۹;_وں كى خلقت ۶/۱; _وں كى خلقت كا استحكام۶/۷۳ ;_وں كى خلقت كا با مقصد ہونا ۶/۷۳ ;_وں كے دروازے ۷/۴۰;_ى موجودات كا مالك ۶/۱۲;ملكوت _ى ۶/۷۵

آسمانى كتب:آخرى _ ۶/۱۱۵۶، _ سے جہالت كے آثار ۶/۱۵۷; _ كا تقاضا ۶/۱۰; _ كا قرآن سے پہلے ہونا ۶/۱۵۶; _ كا كردار ۶/۹۰،۹۱; _كا نزول ۶/۷;_كا ہدايت كرنا ۶/۹۳; _ كى بے نظيرى ۶/۹۳; _ كى پيشگوئي ۶/۲۰،۹۲; _كى تعليمات ۶/۲۰; _كى تعليمات كى تبليغ ۶/۹۱ ;_ كى حقانيت

۶۴۲

كے گواہ ۶/۹۲ ;_ كى گواہى ۶/۲۰;_ كى مثل لانے كا ادعا ۶/۹۳;_ ميں ہم آہنگى ۶/۹۲;نيز ر_ك آنحضرت(ص) ; انجيل ،تورات ، قرآن ،كفر

آسيب شناسي:ر_ك تبليغ _دين

آفرينش:_ كا تكامل ۶/۷۱;_ كا حاكم ۶/۱۲،۶۲،۸۰;_ كا خالق ۶/۱۰۱ ،۱۰۲ ; _ كا قانون كے مطابق ہونا ۶/۵۹، ۹۶; _ كا مالك ۶/۴۵،۱۶۴;_ كا مدبر ۶/۱۶۴ ; _ كى تدبير ۶/۳۱،۴۵ ،۵۷، ۵۹، ۸۱،۱۶۲،۱۶۴;_ كى خلقت ۶/۱۰۱،۱; _ كے تحولات ۶/۵۹،۷۳;_ كے عوالم ۶/۱۶۲، ۷/۴۰ ; _ كے عوالم كا متعدد ہونا ۶/۴۵ ; _ كے ملكوت كى رؤيت ۶/۶۷;_ ميں رشد و تكامل ۶/۹ ۷; _ ميں عليت ۶/۷۹;خزائن _ كا مالك ۶/۱۶۲; كمال _ ۶/۳۸;نظام _۶/۵۷ ، ۹۷;نظام _ كى خصوصيات ۶/۳۸; نيز ر_ك تعقل

آگ:_كى اہميت ۷/۱۲; نيز ر_ك ابليس _ جہنم

آگاہى :ر_ك بصيرت _شناخت عليم آئين ر_ك دين ،رسوم

آنحضرت(ص) :_ اور آسمانى كتب ۶/۳۰ ، ۹۲; _ اور احساس ذمہ دارى ۶ /۱۰۷ ; _ اور انجيل ۶ /۳۰ ، ۱۱۴; _ اور تورات ۶ /۲۰ ، ۱۱۴; _اور بدعتى افراد ۶ /۱۵۰; _ اور صحابہ ۶ /۵۲; _ اور علم غيب ۶ /۵۰ ; _ اور فقير صحابہ ۶/ ۵۲; _ اور كفار ۶ /۷۴، ۳۳، ۳۵; _ اور گمراہ افراد ۶ / ۱۵۰; _اور مشركين ۶ / ۱۴، ۱۹ ، ۴۲ ، ۴۷، ۵۰، ۵۳، ۱۰۶، ۱۳۷، ۱۴۷; _ اور مشركين صدر اسلام ۵ / ۵۸; _ اور مشركين مكہ ۶ / ۱۱۳ ; _ اور ولايت خدا ۶ / ۱۰۵ ; _ پر خدا كى بخشش ۶ / ۸۹ ; _ پر طعن ۶ /۳۳ ; _ پر وحى نازل ہونا ۶ / ۱۹ ، ۹۱ ; _ سے اعراض ۶ / ۸ ۲۶۹; _ سے اعراض كے اسباب ۶ / ۲۶ ; _ سے بے جا توقعات ۶ / ۳۵ ; _ سے مذاق كرنے والوں كو تنبيہ ۶ / ۱۰; _ كا احتجاج ۶/۱۲، ۱۴، ۱۹ ، ۱۴۶، ۱۴۸ ; _ كا اخلاق ۶ / ۱۲۶; _ كا اسلام ۶ / ۱۴; _ كا انبياء كى پيروى ۶/۹۰ ; _ كا انقياد ۶ / ۱۴ ، ۵ ، ۱۵۳ ; _كا حسن انجام ۶ / ۱۳۵; _ كا خوف ۶/۱۵;_ كا راستہ ۶ /۱۵۳;_كا سلام ۶/۵۴; _ كا سوال ۶/۱۹ ; _ كا عقيدہ ۶/۱۴; _ كا علم غيب ۶/۲۴ ; _ كا عمل ۶ / ۵۲ ; _ كا غم ۶/۳۳; _ كا قرآن پر احاطہ ۶ / ۴۵ ; _ كا كردار ۶ / ۱۴ ، ۴۵، ۱۵۱; _ كا مذاق ۶ / ۱۰ ; _ كا معجزہ -۶/۳۵، ۵۰، ۷۵ ;_كا معلم ۶/ ۱۰۵، ۱۶۱; _ كا يہود سے احتجاج ۶ / ۹۱ ; _ كو اذيت ۶/۳۳; _ كو اضرار ۶ / ۱۷ ; _ كو بشارت ۶/ ۸۹; _ كو تسلى ۶/ ۱۰ ، ۳۰ ، ۳۳، ۳۴، ۹۸ ، ۱۱۲ ، ۷/ ۴۱ ; _ كو جھٹلانے والوں كى پشيمانى - ۶ / ۲۷ ; _ كو خبردار كيا جانا ۶ / ۱۴۷ ; _ كى امداد ۶ / ۴ ; _ كى بصيرت ۶ /۵۰ ; _ كى بعثت كے آثار تاريخ ۶ / ۱۹ ، ۵۲ ، ۵۸ ; _ كى

۶۴۳

تبليغ كا بلا اجرت ہونا ۶ /۹۰ ; _ كى تبليغ كى اجرت ۶ / ۹۰ ; _ كى تبليغى سيرت ۶ / ۱۷ ; _ كى تشويق ۶ / ۳۴; _ كى تعليم ۶ / ۱۲; _ كى تكذيب ۶ / ۲۵ ، ۳۴ ، ۳۷ ، ۸۹ ، ۱۴۷ ; كى تكذيب كى فراموشى ۶ / ۶۸ ; _ كى تواضع ۶ / ۵۴ ; _كى توحيد ۶ / ۱۶۳; _كى توحيد عبادى ۶ / ۱۲۶ ; _كى ثابت قدمى ۶ / ۱۳۵ ; _ كى جنگ ۶ /۱۱۲ ; _ كى حقانيت پر گواہى ۶ / ۱۹ ; _ كى حقانيت كا كتمان ۶ / ۲۰ ، ۲۱; _ كى حقانيت كے دلائل ۶ / ۳۷، ۳۸، ۱۱۵; _ كى حقانيت كے گواہ ۶ / ۱۹ ، ۲۰ ، ۵۷ ; _ كى حمد ۶ / ۱۵۳ ، ۱۶۲ ; _ كى خاتميت ۶ / ۱۹ ، ۱۱۵; _ كى دعوت ۶ / ۳۶ ، ۱۵۱ ; _ كى دعوت سے بے اعتنائي ۶ / ۳۶ ; _ كى دعوت كو قبول ہونا ۶ / ۳۶ ; _ كى دعوت كو قبول كرنے كى راہ ۶ / ۵۳; _ كى دعوت كى خصوصيات ۶ / ۳۶ ، ۱۵۱ ; _ كى ذمہ دارى ۶/۱۱ ، ۱۴، ۱۹، ۲۵، ۵۸، ۱۴۷، ۱۴۸، ۱۵۰ ، ۱۵۱، ۱۶۱، ۱۶۲، ۱۶۳، ۷/۲ ، ۳۲; _ كى ذمہ دارى كا تعين ۶/ ۵۰ ; _ كى ذمہ دارى كى حدود ۶/ ۱۹ ، ۵۰، ۵۲، ۶۶، ۱۴ ، ۱۰۷، ۱۳۷، ۷/۲; _ كى رسالت كا دوام ۶ / ۱۹ ; _ كى رسالت كو جھٹلانے والے ۶/ ۹۱ ; _ كى رسالت كى حدود ۶ / ۹۰; _ كى رسالت كى عا لميت ۶ /۱۹، ۹۰ ; _ كى زيارت كى فضيلت ۶ / ۳۵ ; _ كى قدرت كى حدود ۶/ ۳۵ ، ۵۰ ; _ كى قضاوت۶/۸۹ ; _ كى قوم۶ /۶۶ ; _ كى كتاب ۶ / ۸۹ ; _ كى مشكلات ۶ / ۳۵ ; ;_كى منفى جنگ ۶ / ۱۱۲; _ كى حقانيت كے گواہ ۶ / ۱۹ ، ۲۰ ، ۵۷ ; _كى نبوت ۶ / ۸۹; _ كى نبوت كے گواہ ۶ / ۱۹ ، ۱۱۱; _ كى نبوت ميں مغالطہ ۶ / ۹ ;_ كى نماز ۶ / ۱۶۲; _ كى وحى كى پيروى كرنا ۶ / ۱۰۶; _ كى ہدايت ۶ / ۶۱ ; _ كى ہدايت كرنے كى روش ۶ / ۷۴;_ كى ہدايت گرى ۶ / ۳۵ ، ۶۳، ۱۰۴ ، ۱۰۷، ۱۳۷; _ كے اختيارات ۶ / ۵۰ ; _ كے انذار ۶ / ۱۹، ۵۱ ، ۱۴۷ ، ۲۱۷ ; _ كے پيروان ۶ / ۳۶، ۱۵۹; _ كے دشمن - ۶ / ۲۰ ، ۲۵ ; _ كے دشمنوں سے مقابلہ كا طريقہ ۶ / ۱۱۸; _ كے دشمنوں كا پروپيگنڈا ۶/۱۱۸ ; _ كے دشمنوں كى آزادى ۶ / ۱۲ ; _ كے دشمنوں كى ہٹ دھرمى ۶ / ۱۱۲ ; _ كے زائرين كے مقامات ۶ / ۵۴ ; _ كے ساتھ جنگ ۶ / ۷ ، ۳۲، ۲۵ ، ۲۶ ، ۳۳، ۹۳ ; _ كے ساتھ مجادلہ ۶/ ۵۹ ; _ كے عمل كا حساب ہونا ۶ / ۵۲ ; _ كے غم ۶ / ۳۳ ; _ كے فرا ض ۶ / ۱۵ ; _ كے فضائل ۶ / ۱۰۶ ، ۱۲۶ ، ۱۳۳; _ كے كلام كا سننا ۶ / ۳۶ ; _ كے كلام كو سمجھنا ۶ / ۳۶ ; _ كے مقابلے كى روش ۶ / ۱۱۲ ; _ كے مخالفين سے جنگ كا طريقہ ۶ / ۹۲ ; _ كے معجزہ كى تكذيب ۶ / ۱۰۹ ; _ كے مقامات ۶ / ۱۹ ، ۳۳، ۸۳ ، ۸۹، ۱۵۳، ۱۶۳; _ كے مكذبين ۶ / ۵۷، ۱۴۷; _ خدا كا _ سے تكلم ۶ / ۱۶۲; مكذبين _ اور قيامت كا دن ۶ / ۲۷ ، ۳۶ ; مكذبين _كاانجام ۶ / ۴۱ ; _ مكذبين_ كا ظلم ۶ / ۵۸ ; _ مكذبين _ كا عذاب ۷ / ۵۸ ; _ مكذبين _ كو خبردار كيا جانا ۶ / ۳۳; مكذبين _ كو مہلت ۶ / ۱۴۷ ; _مكذبين _ كى كوردلى ۶ /۵۰ ; مكذبين _ كى گمراہى ۶ / ۵۰ ; مكذبين _ كے تقاضے ۶ / ۵۷ ; نبوت _ كے دلا ل ۶ / ۳۷ ، ۳۸ ، ۱۱۵

۶۴۴

نيز ر_ ك ، انبيائ، اہل كتاب، ايمان ، تعقل ، دشمنى ، ظالمين كفار ، كفر ، مشركين ، معاد، مومنين ، يہود_

آئمہ :_ پر سب و شتم كرنے والوں سے اعراض ۶/۶۸; _ كى پيروى ترك كرنے كے آثار ۶/۱۵۳; _ كى مسئوليت ۶/۱۹; _ كے مخالفين كى عيب جوئي ۶/۱۰۸; _ كے مقامات ۶/۱۵۳; نيز ر_ك امام على _ اہلبيتعليه‌السلام

آيات احكام :ر_ك احكام آيات الہى :۶/۳۳،۳۴،۳۷،۳۸،۹۷،۹۹;آفاقى آيات ۶/۱۴۱; _ پر ايمان لانے والے ۶/۱۱۸;_ سے استفادہ ۶/۶، ۷/۳۲;_ سے اعراض ۶/۴،۵;_ سے اعراض كرنے والوں كا عذاب ۶/۱۵۷; _ سے اعراض كى سزا ۷/۳۶;_ سے بے اعتنائي ۶/۳۶،۶۸;_ كا تمسخر ۶/۵; _ كا تمسخر اڑانے والوں كى سزا ۶/۵;_ كا تنوع ۶/۱۰۵ ; _ كا واضح ہونا ۶/۱۰۴; _ كا ہدايت كرنا ۶/۱۰۵;_ كو جھٹلانا ۶/۵، ۲۱،۲۸ ،۳۳،۷/۱۰،۳۷; جھٹلانے پر سرزنش ۶/۵; آيات خدا كو _ كو جھٹلانے سے اجتناب ۶/۵۱،۷/۳۵;جھٹلانے كا تداوم ۷/۹; _ كو جھٹلانے كا ظلم ۶/۲۱; آيات خدا كو جھٹلانے كا مقدمہ ۶/۲۵،۴۹; _ كو جھٹلانے كے آثار ۶/۱۱، ۲۱،۳۹،۱۱۰،۷/۹،۴۰;_ كو جھٹلانے والوں كا انجام ۶/۲۱،۷/۳۶، ۴۰; _ كو جھٹلانے والوں كا بہرا سونا ۶/۳۹; _ كو جھٹلانے والووں كا خسارہ ۷/۹; _ كو جھٹلانے والوں كا خوف ۶/۴۹; _ كو جھٹلانے والوں كا ظلم ۷/۳۷;_ كو جھٹلانے والوں كا فسق۶/۴۹;_ كو جھٹلانے والوں كا گناہ ۶/۶;_ كو جھٹلانے والوں كا گونگا ہونا ۶/۳۹;_ كوجھٹلانے والوں كا ناقابل ہدايت ہونا ۶/۱۱; _ كو جھٹلانے والوں كى ابتلا ۷/۳۷; _ كو جھٹلانے والوں كى تاريكى ۶/۳۹،۷/۳۷;_ كو جھٹلانے والوں كى تنبيہ ۶/۲۱; _ كو جھٹلانے والوں كى روزى ۷/۳۷; _ كو جھٹلانے والوں كى سرنوشت ۷/۳۷;_ كو جھٹلانے والوں كى سزا ۶/۵;_ كو قبول كرنے كا مقدمہ ۶/۱۰۵;_ كو ;قبول كرنے كے موانع ۶/۳۹; _ كو ياد ركھنے كا مقام و مرتبہ ۶/۱۲۷; _ كى اہميت ۶/۱۲۶; _ كى تبيين ۶/۱۳۶،۱۳۰،۷/۳۲; _ كى تلاوت ۷/۳۵; _ كے جھٹلانے والے ; _ كے جھٹلانے والوں كا عذاب ۶/۴۹; _ كے جھٹلانے والوں كى محروميت ۶/۳۹، ۷/۴۰،۷/۲۷; _ كے جھٹلانے والے ۶/۲۱، ۳۳،۲۸، ۴۵،۰ ۱۵، ۷/۴۱; _ كے جھٹلانے والے اور شياطين ; _ كے جھٹلانے كے علل و اسباب ۶/۳۳،۳۹;_ كے فہم كا مقدمہ ۶/۲۵،۴۹; _ كے فہم ميں موانع ۶/۳۹; _ كے خلاف جنگ ۶/۵; _ كے نزول كا فلسفہ ۶/۲۸; _ كے نزول كے اسباب ۶/۴; نيز ر_ك استكبار ايمان ، تعمل دانشمند ، ذكر ، رہبري، شبہات ،

۶۴۵

ظالمين ، علما، كفار، كفارمكہ ، كفر، مشركين ، مغالطہ آيات ملجئہ:۶/۱۵۸_ كا كردار ۶/۱۵۸

الف

ابتلائ:ر_ك سختى ، كمى ، قيامت

ابداع :ر_ك خدا

ابراہيمعليه‌السلام :_اور آزر ۶/۷۴; _اور چاند پرست لوگ ۶ /۷۷ ، _اور چاند پرستى ۶ / ۸۷; _اور رؤيت عرش ۶/۷۸; _اور ستارہ پرست لوگ ۶/۷۶; _اور سورج پرستى ۶/۷۸; _اورمشركين ۶/۸۳; _پر خدا كى بخشش ۶/۸۴; _كا اجتماعى مقام و مرتبہ ۶/۷۴; _كا اجر ۶/۷۴ ; _كا احتجاج ۶/۷۴ ،۷۶ ،۷۷، ۷۸،۷۹،۸۰; _ كا تبرا۶ ۸۷;_ كا تعجب ۶/۸۰; _كا حق كى طرف رجحان ۶/۷۹; _ كا حنيف ہونا۶/۷۹/۱۶۱; _ كا دين ۶/۱۶۱; _ كا ستارہ پرستى كا اظہار ۶/۷۶; _كا سورج پرستى كا اظہار ۶/۷۸;_ كا سوتيلا باپ ۶/۷۴; _ كا صالحين ميں سے ہونا ۶/۸۵; _ كا عقيدہ ۶/۸۰; _ كا قصہ ۶/۷۴،۷۵ ،۷۶، ۷ ۷، ۷۸،۸۰ ، ۸۱ ، ; _ كا مجادلہ ۶/۷۶; _ كا محسنين ميں سے ہونا ۶/۸۴; _ كو خبردار كرنا ۶/۸۰; _ كو ملكوت كا مشاہدہ كرانا ۶/۷۵،۷۸،_ كى اولاد ۶/۸۴; _ كى بصيرت ۶/۷۵; _ كى تنزيہ ۶/ ۶۱ _ كى توحيد ۶/۷۸، ۷۹ ،۸۰; _ كى تہديد ۶/۸۱; _ كى حجت و براہين ۶/۸۴; _ كى خصوصيات ۶/۷۹; _ كى شجاعت ۷/۸۰; _ كى شرك سے جنگ ۶/۷۶ ،۷۷، ۷۸ ، ۷۹ ، ۸۰; _ كى شہرت ۶/۷۴; _ كى قضاوت ۶/۸۹; _ كى نبوت ۶/۸۹; _ كى نسل كا زيادہ ہونا ۶/۸۴; _ كى ہدايت ۶/ ۸۴; _ كى ہدايت يافتہ نسل ۶/۸۴; _ كے احتجاج كا حكم ہونا ۶/۸۳; _ كے احتجاج كى خصوصيات ۶/۸۳; _ كے پيرو كار ۶/۱۶۱; _كے دور كى تاريخ ۶/۷۶، ۷۷، ۷۸; _ كے عزيز و اقارب ۶/۸۷;_ كے فضائل ۶/۷۹، ۸۴ ، ۸۶،۱۶۱;_ كے مقامات ۶/۷۵ ،۸۳، ۸۴،۸۹; _ كے ميلانات ۶/۷۹

ابليس :_ اور آدم ۷/۱۲،۱۳،۱۸،۲۰،۲۱،۲۲،۲۷; _ اور حوا ۷/۲۰،۲۱،۲۲،۲۷;_ اور صراط مستقيم ۶/۱۶; _ پر بے اعتمادى ۷/۲۱; _ عصيان سے پہلے ۷/۱۳; _ كا آگ سے ہونا ۷/۱۲; _ كا انتقام ۷/۱۶; _ كا انجام ۷/۱۸; _ كا بہكاوے كا اقرار كرنا ۷/۱۶;_ كا تعصب ۷ / ۱۲; _ كا تكبر ۷/۱۱،۱۲،۱۳; _ كا جہنم ميں ہونا ۷/۱۸; _ كا جھوٹ بولنا ۷/۲۰; _ كا حوصلہ ۷/۱۱; _ كا دھتكارا جانا ۷/۱۸; _ كادھو كہ دينا ۷/۱۶ ، ۱۷ ، ۲۰، ۱۱، ۲۲، ۲۷; _ كا صراط مستقيم كا اقرار كرنا ۷/۱۶; _ كا ضعف ۷/۱۷; _ كا عصيان

۶۴۶

۷/۱۱، ۱۲، ۱۴،۱۸; _ كا عقيدہ ۷/۱۲،۱۴،۱۶;_ كا علم ۷/۱۲، ۱۴، ۱۷; _ كا قدريں معين كرنا ۷/۱۲; _ كا قياس ۷/۱۲ ; _ كا كردار ۷/۲۱; _ كا كفران ۷/۱۶; _ كا كينہ ۷/۱۶; _ كا گمراہى كا اقرار كرنا ۷/۱۶; _ كا مكر ۷/۲۰; _ كا مواخذہ ۷/۱۲; _ كا مہلت مانگنا ۷/۱۴; _ كا وسواس ڈالنا ۷/۲۰; _ كا وسوسہ ۷/۲۰،۲۷; _ كى آرزو ۷/۱۷; _ كى اطاعت ۷/۱۷،۱۸; _ كى اميدوارى ۷/۱۴; _ كى تحقير ۷/۱۸; _ كى توحيد ۷/۱۲; _ كى جنس ۷/۱۱; _ كى جھوٹى قسم ۷/۲۲; _ كى خلقت ۷/۱۲; _ كى خلقت كا عنصر ۷/۱۲; _ كى دشمنى ۷/۱۷،۲۰; _ كى زندگى كا سرچشمہ ۷/۴;_ كى سازش كا وسيع ہونا۷/۱۷; _ كى سرزنش ۷/۱۲، ۱۸; _ كى شيطنت ۷/۲۰; _ كى عمر ۷/۱۴،۱۵،۱۶; _ كى قسم ۷/۲۲; _ كى گستاخى ۷/۱۲،۱۶;_ كى گمراہى ۷/۱۶; _ كى گمراہى كا منشا۷/۱۶; _ كى مسئوليت ۷/۱۲; _ كى معادشناسى ۷/۱۴; _ كى مہلت كى درخواست كا قبول ہونا ۷/۱۵; _ كے بہكاوے كا فلسفہ ۷/۱۶; _ كے بہكاوے ميں نہ آنے والے لوگ ۷/۱۷; ا بليس كے پيروكاروں كا انجام ۷/۱۸; _ كے پيروكاروں كا جہنم ميں ہونا ۷/۱۸; _ كے تقاضے ۷/۱۴; _ كے تكبر كے آثار ۷/۱۸، ۲۴; _ كے تكبر كے علل و اسباب ۷/۱۲; _ كے جال ۷/۱۷; _ كے رذائل ۷/۱۲،۱۳; _ كے سابقہ مقامات ۷/۱۱; _ كے ساتھ ہمراہى ۷/۱۸; _ كے عصيان كے آثار ۷/۱۸،۲۴; _ كے عصيان كے اسباب ۷/۱۲; _ كے مقامات ۷/۱۱، ۱۳; _ كے مكر سے نجات ۷/۱۷; _ كے مہلت مانگنے كا فلسفہ ۷/۱۶; _ كے ہبوط كے علل و اسباب ۷/۱۳، ۲۴; _ كے ہبوط كے مراحل ۷/۲۴;خدا كا _ سے تكلم ۷/۱۸; نيز ر_ك آدم ، شيطان _ ملائكہ

اتحاد :_كى اہميت ۶/۱۵۳،۹ ۱۵، _كے موانع ۶/۱۵۳

اتفاق :_كى نفى ۶/۶۷

اتمام حجت ۶/۱۳۱:_ كى اہميت ۶/۱۳۱; _كى كيفيت ۶/۱۵۶; انسانوں پر _۶/۱۵۶، ۱۵۷; اہل كتاب پر _۶/۶۰; كفار پر _۶/۴

اجتماعى مقام :_سے عارى افراد ۶/۵۲،۵۳

اجر :ر_ك جزا

اجرام فلكى :_كى ربوبيت ۶/۷۷،۷۸; _كى ربوبيت كارد۶/۸۰

اجرت :مستجاب ۶/ ۳۱;ر_ك آنحضرت (ص) ، تبليغ _

اجل :

۶۴۷

_كى اقسام ۶/۱۲; _مسمى ۶/۲،۶۰،۱۲۸; _مسمى سے آگاہى ۶/۲; _مسمى كى حتميت ۶/۲ ;_معلق ۶/۲; _معلق سے آگاہى ۶/۲; _معلق كا متغير ہونا ۶/۲

احبار :ر_ك علماء يہود

احتجاج : (دليل و حجت لانا)_جدلى ۶/۷۶; _كا طريقہ ۶/۱۴; _كرنے كا معيار ۶/۸۱; بدعت ايجاد كرنے والوں سے _۶/۰ ۱۵; كفار سے _۶/۱۴; مشركين سے _۶/۱۲،۱۹،۴۰، ۴۶، ۶۳، ۸۳،۱۴۸; يہود سے _نہ كرنا ۶/۹۱; خاص موارد كو اپنے موضوع ميں تلاش كيا جائے_

احتضار :_ كے آثار ۷/۳۷; _كے سخت ہونے كے اسباب ۶/۹۳; _كے وقت پياس ۶/۹۳; _كے وقت كى ضرورت ۷/۳۷; نيز ر_ك خدا پر افترا باندھنے والے ظالمين _وحي

احسان :_ كا مفہوم ۶/۱۵۱;_ كے آثار ۶/۸۶،۸۹; نيز ر_ك آنحضرت (ص) ،خدا، والدين

احكام :۶/۲۸، ۶۳،۱۱۸،۱۱۹،۱۴۰،۱۴۱،۱۴۲،۱۶۳، ۱۴۵ ، ۴۶ ۱،۱۵۰،۵۱ ۱،۱۵۲، ۱۵۳،۷/۳۳ ; _ ثانوى ۶/۱۱۹،۱۴۵; _ كا توقيفى ہونا ۷/۱۱۶; _ كا فلسفہ ۶/۶۹،۱۴۲،۱۴۵; _ كو بيان كرنا ۶/۱۵۱، ۷/۳۲; _ كو وضع كرنا ۶/۵۷،۱۱۹، ۱۴۱، ۱۵۱; _ كى اہميت ۶/۱۱۸; _ كى خصوصيات ۶/۵۳; _ كى عموميت ۶/۱۵; _ كے اثبات كى شرائط ۶/۱۴۴; _ كے اعتبار كا معيار ۶/۱۴۴; _ كے درست ہونے كا معيار ۶/۱۴۳; _ كے منابع ۶/۱۴۵; _ ميں انعطاف پذيرى ۶/۱۴۵; _ وضع كرنے كا سرچشمہ ۶/۱۴۴; _ وضع كرنے ميں علم ۷/۳۳; تشريعى _ كا سرچشمہ ۶/۵۹; خاص موارد اپنے موضوع ميں تلاش كريں

اختلاف :اجتماعى _كے اسباب ۶/۱۵۹; _كا مقدمہ ۶/۶۵; _كے آثار ۶/۶۵ ،۱۵۳; _كے علل و اسباب ۶/۱۵۳; دينى _۶/۶۵

اختلاف كرنے والے :_كا انجام ۶/۱۵۹; _كى سزا ۶/۱۵۹

اختيار :رك انسان ، توحيد ، جبر ، جنات ، دين ، شرك ، عقيدہ ، عمل ، گمراہى ، ہدايت _

اخلاص :_كا مقدمہ ۷/۲۹; _كى اہميت ۶/۱۶۲ ;_ كے آثار ۶/۴۱ ;_كے علل و اسباب ۶/۶۳ ; _كے موانع ۸/۲۹ ;نيز ر_ك آنحضرت (ص) ،انسان ، دعا ،

۶۴۸

عبادت ، مناجات

اخلاق :_رذائل سے اجتناب ۷/۲۶ ;_رذائل كے موانع ۷/۶نيز _ ر_ ك اخلاقى مباحث

ادراك :_ كى سلامتى كى نشانياں ۶/ ۳۹;_كے عطا ہونے كا منشا ۶/۴۶; _كے موانع ۶/۳۹ ;سلب _۶/۴۶ ;عدم _كے آثار ۶/۳۹ ;نعمت _۶/۴۶ ;نعمت _كا سرچشمہ ۶/۴۶ ;نيز ر _ خدا ،فہم

اديان :_كى تعليمات پر عمل ۶/ ۹۰; _كى تعليمات كى حجت ۶/۹۰ ;_كى تعليمات ميں تكامل ۶/ ۹۱; _كے خلاف جنگ ۶/۱۲۱ ;مكمل _۶/۵;۱۱ نيز ر _ك اسلام ، توحيد ، دين ، قيامت

ارتداد :_كے آثار ۶/۷۱; _كے علل و اسباب ۶/۷۱; نيز ر _ك مرتد

ارشاد :ر_ك تبليغ

ازدواج :باپ كى بيوى سے _۷/۳۳ ; حرام _۷/۳۳

استدلال :ر_ك احتجاج و برہان

استغفار :_كے آداب ۷/۲۳

استقامت :ر_ك _توحيد ، سرد جنگ ، رہبر ي

استكبار :آيات خدا كے مقابلہ ميں _ كى سزا ۶/۹۳ ;_كى سزا ۶/۱۲۴ ;_كے آثار ۶/۹۳ ، ۷/ ۳۵ ، ۴۰ نيز ر_ ك تكبر ، شيطان _ مستكبرين

استہزا كرنے والے:_ كا انجام ۶/۱۰; _كى سزا ۶/۱۰

اسحاقعليه‌السلام :_كا صالحين ميں سے ہونا ۶/۸۵; _كا محسنين ميں سے ہونا ۶/۸۴; _كى توحيد۶/۸۴; _ كى حجت و براہين ۶/۸۴ ; _كى قضاوت ۶/۸۹; _كى نبوت ۶/۸۹; _كى ہدايت ۶/۸۴ ;_كے عزيز و اقارب ۶/۸۷; _كے فضائل ۶/۸۴، ۸۶ ; _ كے مقامات ۶/۸۴ ، ۸۶

اسراف :

۶۴۹

_پر سرزنش ۶/۱۴۱ ;_كى حرمت ۶/۱۴۱ ; _كے آثار ۷/۳۱ ; _كے احكام ۶/۴۱ ، ۷/۳۱; _كے موارد ۶/۴۱ ، ۷/۳۱

اسلام :_پر تہمت ۶/۱۱۹ ;_سے استہزا كرنے كا گناہ ۶/۶۹ ;_سے اعراض ۶/۳۵ ;_قبول كرنے كے آثار ۶/۱۲۶; _كا استوار اور محكم ہونا ۶/۱۶۱ ; _كا استہزا كرنے سے اجتناب ۶/۶۹; _كا عالمى ہونا ۶/۱۹ ; _كا وحى پر مبنى ہونا ۶/۱۴ ; _كى تعليمات ۶/۱۶۳; _كى تكذيب ۶/۳۵ ; _كى جامعيت ۶/۱۱۵ ; _كى حفاظت ۶/۱۴ ، ۶۹ ; _كى خصوصيات ۶/۱۴ ، ۱۱۵ ، ۱۶۱،۱۶۲; _كى عقلانيت ۶/۱۴ _كى دعوت ۶/۱۹ ; _كى فتح كى بشارت ۶/۵ ; _كى ہدايت گرى ۶/۱۱۵ ;_كے خلاف سازش ۶/۱۲۳ ; _كے خلاف مبارزے كے طريقے ۶/۹۳ ; خاتميت _۶/۱۱۵; دشمنان _سے مقابلہ كرنے كا طريقہ۶/۱۱۸ صدر _كى تاريخ ۶/۵، ۷;۸،۱۹ ۲۰ ،۲۶ ،۵۲، ۵۳،۵۴، ۵۶،۵۷،۵۸،۷۱،۱۰۵ ،۱۰۹ ،۱۱۴ ،۱۱۸،۱۱۹،۱ ۱۲،۱۲۳ ; قداست _كى حفاظت ۶/۶۹; نعمت _۶/۵۳ نيز ر _ ك رہبرى _ہم نشيني

اسماعيلعليه‌السلام :_كا صالحين ميں سے ہونا ۶/۸۶; _كى قضاوت ۶/۸۶; _كى نبوت ۶/۸۹; _كى ہدايت ۶/۸۶; _ كے آبا و اجداد ۶/۸۶; _كے فضائل ۶/۸۶; _كے مقامات ۶/۸۹

اسماء و صفات :بصير ۶/۱۳ ;حكيم ۶/۱۸ ، ۷۳ ، ۸۳ ، ۱۲۸ ، ۱۳۹ ; خبير ۶/۸۱ ، ۷۳ ، ۱۰۳ ; رحيم ۶/۵۴ ، ۱۴۵ ، ۱۶۵ ; سميع ۶/۱۳ ، ۱۱۵ ; صفات جلال ۶/۱۸ ، ۹۹ ، ۱۰۱ ، ۱۰۳، ۱۳۱ ; عزير ۶/۹۶ ;عليم ۶/۸۳ ، ۹۶ ، ۱۰۱ ، ۱۱۵ ، ۱۲۸ ، ۱۳۹;غفور ۶/۵۴ ، ۱۴۵ ، ۱۶۵ ;لطيف ۶/۱۰۳ ; وكيل ۶/۱۰۲

اصحاب محمد(ص) :ر_ ك صحابہ

اصلاح :_ كے آثار ۶/۴۸ ، ۵۴ ;_ كے علل و اسباب ۶/۵۴

اصل حليت :۶/۱۱۹ ، ۱۴۰ ، ۱۴۳ ، ۱۴۵ ، ۷/۳۲; _كى حد ۶/۱۱۹

اصول پسندي:ر_ ك رہبري

اضطراب :_كے علل و اسباب ۶/۱۲۵

اضطرار :_ كے آثار ۶/۱۱۹ ، ۱۴۵ _ى احكام ۶/۱۴۵ ;_ى حالت ميں باغى سے مراد ۶/۱۴۵; _ى حالت ميں عادى سے مراد ۶/۱۴۵ ;_ى حالت

۶۵۰

ميں محرمات كے آثار كا ختم ہو جانا ۶/۱۴۵

نيز ر_ك _ تكليف ، طغيانگر لوگ _ متجاوزين

اضلال :ر_ ك _ بدعتى لوگ _ جنات _ خدا، شياطين اور گمراہي

اطاعت :_ انبياء كا پيش خيمہ۷/۱۰ ;_ خدا كى اہميت ۶/۱۱۶ ،۱۱۷; _ كى شرائط ۶/۹۰ ; _ كے آثار ۶/۱۳۳; _ كے اسباب ۷/۱۰ ;اكثريت كى _ ۶/۷۶; اوامر الہى كى _ ۶/۱۵۳ ;خدا كى _ ۶/۱۰۶ ، ۱۱۶ ، ۷/۳; شيطان كى _ ۶/۱۲۱ ، ۱۴۲ ;شيطان كى _ پر مذمت ۶/۱۴۲;شيطان كے دوستوں كى _ ۶/۱۲۱ ;علما كى _ ۶/۱۱۶ ;غير خدا كى _ ۶/۱۲۱ ، ۷/۳ ;غير خدا كى _ كا ترك كرنا ۶/۱۵۳ ، ۷/۳ ;قرآن كى _ ۷/۳ ;گمراہوں كى _ كے موانع ۶/۲۲; لوگوں كى _ ۶/۱۱۶; مشركين كى _ كا ترك كرنا ۶/۵۰ ; مشركين كى _ كے آثار ۶/۵۶ ;خاص موارد كو اپنے موضوع ميں تلاش كيا جائے_

اطمينان:_كى راہيں ۶/۱۴۸ ; _كے اسباب ۶/۱۲۵ ، ۷/۲۲

اعتدال :ر_ك قرآن

اعتراف : ر_ك اقرار

اعداد :آٹھ كا عدد ۶/۱۴۳; دس كا عدد ۶/۱۶۰

اعلام : (شخصيات)ر_ك آدمعليه‌السلام _ آذر ، آنحضرت (ص) ، ابراہيمعليه‌السلام ، ابليس ، اسحاقعليه‌السلام ، اسماعيلعليه‌السلام ، الياسعليه‌السلام ، اليسععليه‌السلام ، امام علىعليه‌السلام ، ايوبعليه‌السلام ، حواعليه‌السلام ، داودعليه‌السلام ، زكرياعليه‌السلام ، سليمانعليه‌السلام ، عزرائيلعليه‌السلام ، عمرعليه‌السلام ، عيسى لوطعليه‌السلام ، موسىعليه‌السلام ،نوحعليه‌السلام ، ہاورنعليه‌السلام ، يحيىعليه‌السلام ، يعقوبعليه‌السلام ، يوسفعليه‌السلام ، يونسعليه‌السلام

افترا :خدا پر _ ۶/۹۳، ۱۳۷ ،۱۴۰ ، ۱۴۴ ، ۱۵۰ ، ۷/۲۰ ،۲۸ ، ۳۳ ، ۳۷ ;خدا پر _ كا ظلم ۶/۲۱ ، ۹۳ ، ۷/۳۷ ;خداپر _ كا گناہ ۶/۹۳ ، ۱۳۹ ; خدا پر _ كى حرمت ۷/۳۳ ;خدا پر _ كى راہيں ۶/۹۳ ;خدا پر _ كى سزا ۶/۹۳ ، ۱۳۸ ، ۱۳۹ ;خدا پر _ كے آثار ۶/۲۱ ، ۹۳; زمانہ جاہليت ميں خداپر _ ۶/۳۹ ۶/۱۳۸ ، ۷/۳۳ ;موارد ۶/۱۳۷ ، ۱۴۰ ، ۱۴۴ نيز ر_ ك _ تہمت ، مشركين

افسانہ :ر _ ك قرآن

اقتدار :ر_ ك قدرت

۶۵۱

اقتصاد :_ى تفاوت و فرق كا منشا ۶/۱۶۵

اقرار :بے ثمر_۷/۵ ; توحيد كا _۶/۴۰ ;خطاكا _ ۷/۲۳; ظلم كا اقرار ۷/۵; عذاب كے وقت _۷/۵; كفر كا _۶/۶۳; مالكيت خدا كا _۶/۱۲۰ ;معاد كا _۶/۳۰ نيز ر_ك خود ، قيامت

اقليت :_ كا عبرت حاصل كرنا ۷/۳ نيز ر_ك لوگ ، مشركين ، مومنين

اقوام :قوموں كے مقدسات كى حرمت ۶/۱۰۸ ;گذشتہ _كا عذاب ۶/۱۴۶ ;مجرم _كا عذاب ۶/۱۴۷ ;نيز ر_ ك بنى اسرائيل ، قريش اور قوم ابراہيم

اكثريت :_ كا آسيب پذير ہونا ۷/۱۷ ;_كا بے اعتبار ہونا ۶/۱۱۶ ;_ كى پيروى كرنے كے آثار ۶/۱۱۶ _ كى پيروى كو ترك كرنا ۶/۱۱۶ ;_كى گمراہى ۶/۱۱۶ ; _كى مخالفت ۶/۱۱۶ ;نيز ر_ ك لوگ ، مشركين اور مومنين

القائات:شيطانى _ ۶/۱۱۳ ;شيطانى _قبول كرنے كى راہيں ۶/۱۱۳ ; شيطانى _كى تاثير ۶/۱۱۳ ;نيز ر _ ك _ شياطين

اللہ:_زمانہ جاہليت ميں ۶/۱۰۹ ، ۱۳۶ ;نيز ر _ ك خدا

الوہيت :_كى نشانياں ۶/۴۶ ;زمانہ ابراہيم ميں _ ۶/۷۸; شرائط _۶/۱۰۲ ;قدرت _۶/۴۶

الياس :_كا صالحين ميں سے ہونا ۶/۸۵; _كى قضاوت ۶/۸۹ ;_كى نبوت ۶/۸۹; _ كى ہدايت ۶/۸۵; _ كے آبا و اجداد ۶/۸۵; _كے فضائل ۶/۸۶; _كے مقامات ۶/۸۹

اليسععليه‌السلام :_كا صالحين ميں سے ہونا ۶/۸۶; _كى قضاوت ۶/۸۹; _كى نبوت ۶/۸۹; _كى ہدايت ۶/۸۶ _كے آباو اجداد ۶/۸۶; _كے فضائل ۶/۸۶; _كے مقامات ۶/۸۹

ام القرى :۶/۹۲

امامت:_ كانور ہونا ۶/۱۲۲ ;مقام _سے جاہل افراد ۶/۱۲۲ ;منصب _كا ادعا ۶/۹۳ ;نيز ر_ك رہبري

۶۵۲

امام علىعليه‌السلام :_كى توحيد ۶/۸۲ ; _كى قضاوت ۶/۱۶۴ ; _كے مقامات ۶/۸۲ _ ۱۵۳

امتحان :_ كا فلسفہ ۶/۱۶۵ ;_ كے آثار ۶/۵۳; _ كے وسائل ۶/۵۳ ، ۱۶۵; _ ميں كاميابى كے آثار ۶/۱۶۵ ;_ ميں ناكامى كے آثار ۶/۱۶۵; دنيوى وسائل كے ذريعہ_ ۶/۱۶۵ ;نيز ر _ ك امرا ئ، انسان ، خدا ، اجتماعى گروہ

امتيں :_ كا انقراض ۶/۶ ، ۷/۳۴ ;امتون كا جہنم ميں ہونا ۷/۳۸; امتون كا حساب ليا جانا ۷/۶; _ كى اجل ۷/۳۳ ;_ كى پيدائش كا قانون كے مطابق ہونا ۷/۳۴; _ كى حيات كا قانون كے مطابق ہونا ۷/۳۴ _ كى ہلاكت كے اسباب ۶/۴ ، ۷/۵; _ كے ظلم كے آثار ۷/۵; _ كے عقيدہ كو زينت بخشنا ۶/۱۰۸ _ كے عمل كو زينت دينا ۶/۱۰۸ ;پيغمبر كے بغير امتيں ۷/۳۵ ;ظالم _ كا انجام ۷/۱۴ ;ظالم _ كا انقراض ۶/۴۵ ;ظالم _ كا عذاب ۶/۴۴ ، ۷/۴; ظالم _ كى شقاوت ۶/۱۳۱; ظالم _ كى گمراہى ۶/۱۳۱ ;غير مسلم امت ۶/۱۵۹; كافر _ كى ہلاكت ۶/۶; گذشتہ _ كا عذاب ۶/۴۴ ، ۷/۴; گذشتہ _ كا عقيدہ جبر كى طرف مائل ہونا ۶/۱۴۸;گذشتہ امتيں اور انبياء ۶/۴۲ ;گمراہ _ پر لعنت ۷/۳۸ م;گناہ گار _ كا انجام ۷/۴ م;گناہ گار_ كى ہلاكت ۷/۴; مشرك _ پر لعنت ۷/۳۸ ;منقرض امتيں ۶/۴۵

امداد :_ كى بشارت ۶/۳۴ ;غيبى _ كا كردار ۶/۳۴ ;نيز ر _ ك : انبياء _ خدا ، قيامت ، محمد مومنين

امرائ:_ كا استہزاء كرنا ۶/۵۳; _ كا عجب ۶/ ۵۳، _ كا قدر و قيمت معين كرنا۶/۵۳; مشرك _ كا امتحان ۶/۵۳; نيز ر_ ك

امراء مكہ:_ كا كفر ۶/۱۲۴; _ كا مقابلہ كرنے كا طريقہ ۶/۵۳; _ كا مكر ۶/۱۲۳; _ كى بصيرت۶/۱۲۴; _ كى بہانہ جوئي ۶/۱۲۴; _ كى سازش ۶/۱۲۳

امن :_ ايك نعمت ۶/۱۲۷; _ كى اہميت ۶/۵۴; _ كے علل و اسباب ۶/۸۲ ; نيز ر _ ك بہشت ، دار السلام ، رجحانات ، مشركين ، معاشرہ ، موحدين ، مومنين

امور:_ كا استحكام ۶/۸۳ ;_ كا قانون و ضابطہ كے مطابق ہونا ۶/۵۷ ;_ كے جارى ہونے كى حقانيت ۶/۵۷ ;حيرت انگيز _ ۶/۴۳ ، ۹۵; نا معقول_ ۶/۱۰۱

اميد : ر _ ك انبيائ اميدواري:_كے علل و اسباب ۶/۱۴۷; رحمت خدا كي_۶/۵۴ ، ۱۶۵ ،۷/۲۳ ;مغفرت كى _۶/۵۴ ، ۷/۲۳; نيز ر_ ك خوف _ گناہكار لوگ

۶۵۳

انار :_ كے باغ ۶/۹۹; _كے درخت كى پيدائش ۶/۱۴۱

انبيائعليه‌السلام :آنحضرت (ص) سے پہلے كے _۶/۴۲;ابراہيم سے پہلے كے _۶/۸۴ ;_اور شرك ۶/۸۸; _پر ايمان لانے والے ۶/۸۹ ، ۷/۳۵; _پر خدا كى بخشش ۶/۸۶ ، ۸۹; _پر وحى ۶/۵۰ ;_تاريخ كى نظر ہيں ۶/۳۴; انبيا جنّى ۶/۱۳۰ _سے استہزا كى سزا ۶/۱۰ ; _ كى حساب ليا جانا ۷/۶;_ سے سوال ۷/۶ ; _ قيامت كا دن ۷/۷۷۶; _ كا احتجاج ۶/۷۴; _ كا استہزا ۶/۱۰ ، ۲۴; _ كا انتخاب ۶/۹ ،۸۷; _ كا بشر ہونا ۶/۹ ،۷/۳۵ ;_ كا پيش قدم ہونا ۶/۱۰۶ ;_ كا حكم خدا كى اتباع كرنا ۶/۱۱۶ ;_ كا صبر ۶/۳۴ ;_ كا علم ۶/۲ ;_ كا كردار ۶/۴۸ ، ۹۰ ، ۱۳۰; _ كا مرد ہونا ۶/۹ ;_ كا ہدايت كرنا ۶/۴۲ ، ۹۰ ، ۱۳۰ ;_ كو اذيت دينا ۶/۳۴ ; _ كو جھٹلانے والوں كا انجام ۶/۱۱ ، ۷/۳۵ ;_ كو جھٹلانے والوں كى سزا ۷/۳۵; _ كو خبردار كيا جانا ۶/۸۸; _ كو نمونہ عمل بنانا ۶/۳۴ ،۷۴ ،۹۰ ;_ كى امداد ۶/۱۰ ، ۳۴ ;_ كى اولاد كى قضاوت ۶/۸۹ ;_ كى اولاد كى نبوت ۶/۸۹; _ كى باتيں سننا ۷/۳۵; _ كى برترى ۶/۸۶ ; _ كى برترى كے اسباب ۶/۸۶; _ كى برگزيدگى ۶/۸۷ ، ۷/۳۵; _ كى برگزيدہ اولاد ۶/۸۷; _ كى بشارتيں ۶/۴۸ _ كى بعثت كا فلسفہ ۶/۴۲ ، ۱۳۱ ، ۱۳۳ ;_ كى پشت پناہى ۶/۳۴ ;_ كى تاريخ ۶/۳۴ ،۱۱۲ ; _ كى تبليغ ۶/۴۸ ،۹۰ ،۷/۶،۷;_ كى تبليغ كا طريقہ ۶/۴۶ ، ۹۰; _ كى تبليغ كى حدود ۶/۴۸; _ كى تعليمات كو پہجاننے كى اہميت ۶/۹۰;_ كى تكذيب ۶/۳۴ ، ۴۹ ،۱۳۰ ۷/۶ ;_ كى تكذيب كا انجام ۶/۱۴۸; _ كى تكذيب كرنے والوں كو خبردار كيا جانا ۶/۱۱ ; _ كى تكذيب كے آثار ۶/۱۱ ;_ كى تكذيب كے موانع ۷/۱۴۸ ;_ كى تنزيہ ۶/۸۸ ;_ كى توحيد ۶/۸۸; _ كى جنس ۶/۹ ، ۷/۳۵;_ كى حجت ۶/۸۳; _ كى حكومت ۶/۸۹; _ كى خدمات ۶/ ۴۸; _ كى خصوصيات ۶/۹ ;_ كى خواہش ۷/۳۵ ; _ كى دعوت كو قبول كرنے كا مقدمہ ۶/۵۱; _ كى دعوت كى حدود ۶/۴۸ ;_ كى ذمہ دارى ۱۰۶، ۱۳۰، ۷/۳۵; _ كى ذمہ دارى كى حدود ۶/۴۸، ۵۰، ۸۹، ۷/۳۸; _ كى رسالت كى حدود ۶/۱۱; _ كى رسالت كے درميان فترت ۷/۳۵; _ كى رشتہ دارى ۶/۸۷ _ كى سيرت سے عبرت۶/۷۴; _ كى صلاحيت ۶/۱۲۴; _ كى قدرت ۶/۵۰ ;_ كى قضاوت ۶/۸۹ _ كى كاميابى ۶/۳۴; _ كى كاميابى كے علل و اسباب ۶/۳۴ ; _ كى كتاب ۶/۸۹ ;_ كى مخالفت كرنے كے آثار ۶/۴۲ ;_ كى نبوت ۶/۳۸ ;_ كى نيّات ۷/۷ _ كے آباء و اجداد كى قضاوت ۶/۸۹ ;_ كے آبا و اجداد كى نبوت ۶/۸۹;_ كے آباء و اجداد كے مقامات ۶/۸۹; _ كے اختيارات ۶/۸۹; _ كے اختيارات كى حدود ۶/۸۹; _ كے انتخاب كا معيار ۶/۸۹ ، ۱۲۴ ; _ كے انذار ۶/۴۸ ، ۱۳۰; _ كے انذار كو قبول كرنے كے مقدمات ۶/۵۱; _ كے انذا ركو قبول كرنے كے موانع ۶/۱۳۰; _

۶۵۴

كے اوصيا ء كو جھٹلانے والے ۶/۳۹; _ كے اہداف ۶/۴۲ ، ۷/۳۵ ;_ كے اہداف پورے ہونے كا مقدمہ ۶/۳۴; _ كے اہداف كے محافظ ۶/۸۹; _ كے برتر عزيز و اقارب ۶/۸۷; _ كے برگزيدہ باپ ۶/۸۷; _ كے برگزيدہ بھائي ۶/۸۷ _ كے برگزيدہ عزيز و اقارب ۶/۸۷ ;_ كے بھائيوں كى قضاوت ۶/۸۹; _ كے بھائيوں كى نبوت ۶/۸۹; _ كے بھائيوں كے مقامات ۶/۸۹; _ كے درجات كى بلندى ۶/۸۳ ;_ كے دشمن ۶/۱۱۲ ، ۱۱۳; _ كے دشمنوں كا افترا ۶/۱۱۲ ;_ كے دشمنوں كا پروپيگنڈہ ۶/۱۱۳; _ كے دشمنوں كا جھوٹ ۶/۱۱۲ ;_ كے دشمنوں كے اہداف ۶/۱۱۳ ;_ كے ساتھ طرز عمل اختيار كرنے كے آثار ۷/۶ ;_ كے ساتھ جنگ۶/۱۰ ، ۳۴ ، ۱۱۲ ;_ كے عزيز و اقارب كى قضاوت ۶/۸۹; _ كے عزيز و اقارب كى نبوت ۶/۸۹ ; _ كے عزيز و اقارب كى ہدايت ۶/۸۷; _ كے عزيز و اقارب كے مقامات ۶/۸۹ ;_ كے فرائض ۶/۱۵; _ كے فضائل ۶/۵۰ ،۸۶; _ كے مخالفين ۶/۱۱; _ كے مقامات ۶/۳۴ ، ۸۷ ،۸۹; _ ميں ہم آہنگى ۶/۹۰; خاتم ال_ ۶/۱۹، ۱۱۵; صاحب كتاب _ ۶/۸۹ ; نيز ر _ ك اطاعت ، ايمان ، جنات ، دشمن ، رہبرى ، كفار ، كفر اور تمام انبيائ

انتخاب :حق انتخاب ۶/۱۰۴

انتقام :ر _ ك ابليس

انجام :برا _ ۶/۵ ،۱۰ ، ۱۵ ، ۲۱ ، ۳۱ ،۴۵ ، ۴۷ ، ۱۵۹ ;حسن _كى اہميت ۶/۱۳۵ ; خاص موارد اپنے موضوع كے تحت تلاش كئے جائيں

انجيل:_كا كردار ۶/۱۵۶; _كے پيرو كاروں كى ہدايت ۶/۱۵۷ ; نيز ر _ ك مشركين مكہ

انحراف :اجتماعى _كى علت ۶/۱۲۳; _كے علل و اسباب ۶/۳۵ ، ۱۴۰ ;_كے موانع ۶/۳ ،۱۱۶ ;فكرى _ميں موثر عوامل ۶/۷ ، ۱۱۳

انحطاط :_كے علل و اسباب ۷/۳۱۳; روحانى _كا مقدمہ ۷/۱۳ ;نيز ر _ ك تمدن _ معاشرہ

انذار (ڈرانا):_ كا طريقہ ۶/۵۲ ۱۲۸ ; _ كا فلسفہ ۶/۵۱; _ كى اہميت ۶/۱۹ ، ۵۱ ، ۹۲ ، ۷/۲; _ كے آثار ۷/۲; _ كے قبول كرنے كا مقدمہ ۶/۵۱; _ كے وسائل ۶/۵۱; _ ميں اولويت ۶/۹۲; عذاب سے _ ۶/۱۴۷ قرآن كے ذريعہ _ ۶/۵۱; قيامت سے _ ۶/۱۳۰;; لوگوں كو _ ۶/۱۹;; مومنين كو _ ۶/۲ ۵; وحى كے ذريعہ_۶/۵۱; نيز ر_ ك آنحضرت (ص) ، انبياء _ تبليغ _ تربيت قرآن _ مكہ اوروحي

۶۵۵

انسان :آدم سے پہلے كے _ ۶/۱۳۳; _ ابتدائے خلقت ميں ۶/۹۴ ۷/۳۰ ; _ اور جنات ۶/۱۲۸; _ پر تسلط ۶/۱۲۹ ;_ قيامت كے دن ۶/۱۲ ، ۳۶ ،۵۱ ، ۶۰ ، ۲۸ ، ۱۳۳ ، ۱۷ ، ۳۰ ;_ كا اختيار ۶/۳۵ ، ۱۰۴ ،۱۰۷ ، ۱۳۷،۱۴۸ ،۱۴۹، ۷/۱۳۰; _ كا اخروى اجتماعى ۶/۵۱; _ كا اخروى حشر ۶/۲ ، ۲۲ ،۳۶ ، ۳۸ ، ۵۱ ۷۲،۷۳ ،۱۲۸; _ كا اخلاص ۶/۶۳; _ كا انجام ۶/۳۶ ،۷۲ ، ۱۰۸ ، ۱۶۴ ، ۷/۲۵; _ كا بہكاوے ميں آنا ۷/۱۶ ،۲۲ ،۲۷; _ كا بہكايا جانا ۷/۲۷ ; _ كا حقيقى مولا ۶/۶۲ ; _ كا خالق ۶/۲ ، ۹۸ ، ۷/۱۱ ; _ كا خدا سے عہد ۶/۶۳ ، ۶۴ ; _ كا خطرات ميں گھرنا ۷/۱۶، ۷/۳۷۷;_ كا خود سے بے خبر ضمير۶/۶۳ ; _ كا خواب ۶/۶۰; _ كا دنيوى حصہ ۷/۳۷; _ كا زيبائي پسند ہونا ۶/۱۰۸; _ كا زمين پر مستقر ہونا ۶/۹۸ ، ۱۶۵; _ كا زوال ۷/۲۴ ;_ كا سختى ميں ہونا ۶/۶۳; _ كا عجز ۶/۶ ، ۹ ، ۱۸ ، ۱۳۴; _ كا عصيان ۶/۱۳۳; _ كا قابل ہدايت ہونا ۶/۱۰۴ ;_ كا كمال طلب ہونا ۷/۲۱ ;_ كا مبدا ۶/۱۰۸ ; _ كا مٹى سے ہونا ۶/۲; _ كا ناپسنديدہ عمل ۶/۶۰;_ كو خبردار كيا جانا ۶/۶۰، ۱۲۸، ۷/۴۱; _ كى آگاہى ۶/۱۰۴ _ كى اجل ۶/۲ ،۱۲۸ ;_ كى استعداديں ۶/۱۰۴ ۷/۳ ;_ كى انعطاف پذيرى ۷/۲۲; _ كى بقاء ۶/۱۲; _ كى پناہ گا ۶/۷۲; _ كى تاريخ ۶/۱۳۳;_ كى توحيدى فطرت ۶/۴۰ ،۴۱ ، ۴۲ ، ۶۳; _ كى جہالت ۷/۲۴ ;_ كى حقيقت ۶/۶۰ ، ۹۳ ، ۷/۳۷ ;_ كى حيات ۶/۶۲ ، ۹۴ ، ۹۸ ;_ كى حياء ۷/۲۲ _ كى خصوصيات ۶/۱۰۴ ، ۱۵۱ ، ۷/۳ ;_ كى خلقت ۶/۲ ، ۷/۲۸; _ كى خلقت كا عنصر ۷/۱۱; _ كى دنيوى حيات ۷/۲۴; _ كى دنيوى غفلت ۶/۶۰; _ كى دوسرى حيات ۷/۲۵; _ كى ذمہ دارى ، ۶، ۷۱، ۷۲، ۱۲۸، ۱۳۰، ۱۳۵، ۱۵۱، ۱۶۴، ۷/۱۷، ۲۹; _ كى روح ۶/۶۰ ، ۷ ،۳۷; _ كى روح كا قبض ہونا ۶/۹۳; _ كى روحانى ضروريات ۶/۶۳; _ كى روزى ۶/۱۴۲; _ كى زمين پر سكونت ۷/۲۴ ;_ كى زمين كى طرف بازگشت ۷/۲۵; _ كى زندگى كى حفاظت ۶/۶۱; _ كى سرنوشت ۷/۳۰; _ كى سعادت طلبى ۶/۱۳۵; _ كى شخصيت ۷/۱۱ ;_ كى شكل بندى ۷/۱۱; _ كى صفات ۷/۶۳; _ كى ضرورت مندى ۶/۶۳; _ كى ضروريات ۶/۱۴ ، ۱۶ ، ۳۸ ، ۱۲۶ ، ۷/۲۶ ،۳۷ ;_ كى عارضى حيات ۶/۹۸;_ كى عمر ۶/۲;_ كى عہد شكنى ۶/۶۴;_ كى فطرت ۶/۴۳، ۴۸،۶۳ ،۸۶، ۷/۱۶، ۳۰; _ كى قدرت ۶/۱۰; _ كى قدر و قيمت ۷/۲۶;_ كى مادى ضروريات ۷/۱۰،۳۲; _ كى معاش كا پورا ہونا ۷/۲۴;_ كى معنوى ضروريات ۶/۳۸; _ كى منفعت طلبى ۶/۷۱،۷/۲۱; _ كى موت ۶/۲،۶۲،۹۴،۷/۳۵; _ كے آباد و اجداد ۶/۹۸; _ كے ابعاد۶/۴۳; _ كے اسرار ۶/۳ ،۳۳; _ كے امتيازات ۶/۸۴; _ كے حالات ۶/۶۳; _ كے حقوق ۶/۱۰۴; _ كے دشمن ۶/۱۴۲،۷/۲۲; _ كے علم كا منشا۶/۹۸، ۷/۱۱

۶۵۶

،۲۶; _ كے علم كى محدوديت ۶/۱۰۳; _ كے علم كى قدر و قيمت كا معين ہونا ۷/۸; _ كے عيوب كا چھپايا جانا۷/۲۶; _ كے فضائل ۶/۲۷; _وں كا اخروى حشر ۶/۲،۲۲،۳۶، ۳۸، ۵۱، ۷۲، ۷۳، ۱۲۸ ; _وں كا اخروى مواخذہ ۶/۱۲۸; _وں كا امتحان ۶/۶۵; _وں كا تضرع ۶/۶۳; _وں كا حاكم ۶/۶۱; _وں كا دينوى حشر ۶/۷۲; _وں كا زمين پر مستقر ہونا ۶/۹۸،۱۶۵; _وں كا كفر ۷/۱۷،۶۳; _وں كا مالك۶/۱۶۴; _وں كا مساوى ہونا ۶/۱۵،۹۸; _وں كى دشمنى ۷/۲۴; _وں كى شكل و صورت ۷/۱۱; _وں كى طبقہ بندى كا معيار ۶/۷۹; _وں كى نسليں ۶/۱۳۳; _وں كے اخروى درجات ۶/۱۳۲; _وں كے امور كى تدبير ۶/۱۰۲، ۷/۳; _وں كے حشر كا حتمى ہونا ۶/۱۲; _وں كے رتبوں ميں فرق۶/۱۶۵;_وں ميں جانشينى كا تصور ۶/۱۶۵ ;_وں ميں اداركات كى محدوديت ۶/۱۰۳;_ى بينائي كى محدوديت ۷/۱۰۸ ; _ى تكامل كى راہ ۷/۱۱; _ى رجحانات كو ابھارنا۶/۱۳۵; _ى زندگى كا امكان ۷/۲۵; _ى ضروريات كا پورا ہونا ۷/۲۶; _ى غرائز ۶/۷; _ى قوتوں كى محدوديت ۶/۱۰۳; _ى لذائذ ۶/۱۲۸;_ى منابع ۶/۱۰۴; قيامت كے دن _ى خصلتيں ۶/۲۳; گمراہ _ ۷/۳۰;متولد نہ ہونے والے _ ۶/۹۸;متولد ہونے والے _ ۶/۹۸; ملائكہ كا _ كے آگے سجدہ كرنا۷/۱۱; ناقابل ہدايت _۶/۴۲،۱۳۷; نيز ر_ك تعقل _جنات

انصاف :اہميت _۷/۲۹

انفاق :_ميں اسراف ۶/۱۴۱; زرعى پيداوار ميں _۶/۱۴۱

انگور :_كے باغ ۶/۹۹; _كے باغ كى پيدائش ۶/۱۴۱

اولياء الله :ر_ك گالي

اونٹ:_ اور سوئي كا ناكہ ۷/۴۰;_ كا گوشت ۶/۱۴۲;_ كا نرو مادہ ہونا ۶/۱۴۳;_ كو خلق كرنے كا فلسفہ ۶/۱۴۴; _ كى پيدائش كا سبب ۶/۱۴۳; _ كے جنين كى حليت ۶/۱۴۴; _ كے فوائد ۶/۱۴۴; _ كے گوشت كى تحريم ۶/۱۴۴;اونٹ كے گوشت كى حليت ۶/۱۴۲;نيز ر_ك تشبيہات

اہانت :خدا كى _۶/۱۰۸;نيز ر_ك اقوام

اہلبيت (ص) :حبّ _ ۶/۱۶۰;نيزآئمہ _دشمني

اہل عذاب :ر_ك عذاب

اہل كتاب :

۶۵۷

_ اور آنحضرت (ص) ۶/۲۰، ۱۱۴;_ اور اسلام ۶/۲۰; _ اور حقانيت قرآن ۶/۲۰،۱۱۴;_ اور كتمان حق ۶/۲۰;_ اور نزول قرآن ۶/۱۱۴;_ قيامت كے دن ۶/۲۲; _ كا آنحضرتعليه‌السلام كے بارے ميں كفر ۶/۱۱۴;_ كا اخروى حشر ۶/۲۲;_ كا كفر ۶/۲۰; _ كى آگاہى ۶/۱۱۴;_ كى دشمنى ۶/۲۰ ; _ كى سرزنش ۶/۲۰;_ كى ہٹ دھرمى ۶/۲۰;_ كے ايمان كے موانع ۶/۲۰;_ كے علماء كاظلم ۶/۲۱;نيز ر_ك اتمام حجت _علماء _

ايمان :آخرت پر _ كے آثار ۶/۵۴;آخرت پر _ كى اہميت ۶/۳۲،۹۲;آنحضرت (ص) پر _ ۶/۸، ۹، ۵۳، ۱۱۰;آيات خدا پر _ ۶/۳۹،۵۴، ۱۰۴ ،۱۱۰ ،۱۱۸ ، ۱۲۴،۱۵۷، ۷/۱۰، ۲۷; آيات خدا پر _ كے آثار ۶/۵۴; اسلام پر _ ۶/۴۸،۷/۲; _ اور عمل ۶/۴۸ ، ۱۲۷، ۱۵۸;_ زيادہ ہونے كے اسباب ۶/۹۲;_ سے روكنا ۶/۱۵۷;_ سے روكنے كى سزا ۶/۱۵۷; _ كى اہميت ۶/۳۵،۱۵۸; _ كى اہميت كم ہونے كے اسباب ۶/۸۲;_ كى حقيقت ۶/۱۲۲;_ كى راہيں ۶/۳۹، ۴۸، ۵۳ ،۹۹، ۱۱۱، ۷/۱۰; _ كى نشانياں ۶/۱۱۸; _ كے آثار ۶/۴۸،۵۳، ۵۴، ۷۲،۸۲ ،۱۱۸ ،۱۲۲ ،۱۲۷ ،۱۵۱، ۱۵۷; _ كے شرائط۶/۱۱۰; _ كے علل و اسباب ۶/۱۱۳ ،۱۱۱; _ كے قبول ہونے كے شرائط ۶/۱۵۸ ; _ كے مراتب ۶/۸۲; _ كے مستعدين ۶/۵۴ ; _ كے موانع ،۶/۲۰ ،۱۱۱،۱۲۵;بے عمل كا _ ۶/۱۵۸; توحيد ربوبى پر _ ۶/۱۶۳;خالصانہ _ ۶/۸۲; خدا پر _ ۶/۸۲ ،۷/۲۷ ; خدا كى خالقيت پر _ ۷/۱۲;دين پر _ ۶/۵۳; ربوبيت خدا پر _ ۶/۱۶۲،۱۶۴; رزاقت خدا پر _ ۶/۱۵۸; غير مفيد _ ۶/۱۵۸;فرصت _ ۶/۲۷; قرآن پر _ ۶/۹۲، ۷/۲; قيامت پر _ ۶/ ۳۱ ،۴ ۱۵; قيامت پر _ كى اہميت ۶/۱۵۴;كمال _ ۶/۸۲;لقاء الله پر _ ۶/۱۵۴; لقاء الله پر _ كى اہميت ۶/۱۵۴; متعلق _ ۶/۸،۹،۳۱، ۳۲، ۳۹ ،۴۸ ،۵۴ ،۸۲، ۹۲، ۱۰۴، ۱۱۰، ۱۱۳ ،۱۱۸،۱۲۴ ، ۱۵۴ ، ۱۵۷،۱۶۲، ۱۶۳،۱۶۴ ،۷/۲ ،۶،۱۰،۱۲; معاد پر _ كے آثار ۶/۳۲; نعمات خدا پر _ ۷/۱۰ ;نعمت _ ۶/۵۳;نورانيت _ ۶/۱۲۲; خاص موارد اپنے موضوع كے تحت تلاش كريں

ايوبعليه‌السلام :_كا صالحين ميں سے ہونا ۶/۸۵، _كا محسنين ميں سے ہونا ۶/۸۴;_ كى ہدايت ۶/۸۴;كے فضائل ۶/۸۶

۶۵۸

اشاريے (۲)

ب

بابل :اہل _كا عقيدہ ۶/۷۸، اہل _كى بت پرستى ۶/۷۴ ،۷۷; اہل_كى سورج پرستى ۶/۸۷، اہل _كى گمراہى ۶/۷۷

بادشاہ :بارش كے فوائد /۶،۹۹;ظالم _۶/۹۹

۶۵۹

بازگشت :خدا كى جانب _ ۶/۳۶،۳۸،۶۰ ،۶۱،۶۲، ۷۲، ۷۳، ۹۴،۱۰۸،۱۶۴;دنيا كى طرف _ ۶/۲۸;نيز ر_ك آرزو

باطل :_كو شكست دينے كا طريقہ ۶/۳۴;_ كى پہچان ۶/۵۷;نيز ر_ك التقاط ،حق

باغات :_ كى پيدائش كے اسباب ۶/۱۴۱;نيز ر_ك انار _انگور _زيتون

باغى :ر_ك اضطرار

بت :_وں كا عجز۶/۷۱;نيز ر_ك _قرباني، گالى _مشركين _وقف

بت پرستى :_ كا بطلان۶/۸۰;_ كا خلاف منطق ہونا ۶/۷۱; _كا گمراہى ہونا ۶/۷۴،۷۵; _كى تبليغ ۶/۷۱; _ كے آثار ۶/۱۳۷; _ كے خلاف مبارزہ ۶/۸۴; زمانہ ابراہيم ميں _۶/۷۸; زمانہ بعثت ميں _۶/۷۸; نيز ر_ك _آزر _عقيدہ ،قوم ابراہيم اور مشركين

بخل :_كاسبب ۷/۱۷

بدعت :_ كا بے اعتبار ہونا ۶/۱۵۰;_ كا سبب ۶/۱۵۰; _ كا ظلم ۶/۲۱، ۱۴۴، ۷/۳۷; _ كا گناہ ۶/۱۳۸; _كى حرمت ۷/۳۳; _ كى سزا ۶/۱۳۹; _ كى مذمت ۷/۲۸; _ كے آثار ۶/۲۱،۱۴۴; _ كے اسباب ۶/۱۲۱،۱۵۰;_ كے خلاف مبارزہ ۷/۳۲; _ كے موارد ۷/۳۳; نيز ر_ك _ گذار لوگ _دين اور مشركين بدعت گذار لوگ :۶/۱۵۹،۷/۲۸_سے آگاہى ۶/۱۱۹;_ كا اضلال ۶/۱۴۴; _كا تجاوز ۶/۱۱۹;_كا ظلم ۶/۴۴; _كو خبر دار كيا جانا ۶/۱۱۹; _ كى بے منطقى ۶/۱۵۰; _كى تشخيص ۶/۱۹۹; _كى مذمت ۷/۳۲ ; _كے جھوٹے معبود ۷/۳۷ ;نيز ر_ك آنحضرت (ص)

بدكار :كافر _۷/۲۸

بدگوئي :_ كا عذاب ۶/۶۵

بدن :_ كو ضرر پہنچانا ۷/۳۱; _كے عيوب كا چھپانا۷/۲۶

۶۶۰

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897

898

899

900

901

902

903

904

905

906

907

908

909

910

911

912

913

914

915

916

917

918

919

920

921

922

923

924

925

926

927

928

929

930

931

932

933

934

935

936

937

938

939

940

941

942

943

944

945