تفسير راہنما جلد ۱۰

تفسير راہنما 6%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 945

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 945 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 254176 / ڈاؤنلوڈ: 3518
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۱۰

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

٤_ ہٹ دھرمي، غرور اور تكبر ،اصلاح اور نصيحت قبول كرنے ميں مانع ہوتے ہيں _اخذته العزة بالاثم

٥_ تقوى الہى (خوف خدا) طغيان وسركشى اور فتنہ و فساد سے روكتاہے _و اذا تولى سعى فى الارض و اذا قيل له اتق الله

٦ _ حكم راں كو چاہيئے كہ نصيحت كو قبول كرے، تنقيد كو برداشت كرے اور تقوى الہى اختيار كرے_و اذا قيل له اتق الله اخذته العزة

٧_ حكمراں كے انتخاب ميں يہ شرط لازمى ہے كہ خوف خداركھتا ہو، نصيحت كو قبول اور تنقيد كو برداشت كرتاہو_

و اذا قيل له اتق الله

٨_فتنہ و فساد برپا كرنے والے حكمراں اپنے گناہوں كى وجہ سے پيدا ہونے والى ہٹ دھرمى ،غرور اور تكبر كے مضبوط خول ميں بند ہيں _ اس صورت ميں كہ''تولي'' حكومت لينے كے معنى ميں اور''بالاثم''ميں باء سببيّت كيلئے اور يہ جار و مجرور ''العزة''كے متعلق ہو_

٩_ مفسد حكمراں ہٹ دھرمى اور غرور و تكبر كى وجہ سے تقوي كى دعوت ٹھكرا كر گناہ ميں ڈوب جاتے ہيں _

اخذته العزة بالاثم اس صورت ميں كہ''بالاثم'' ميں باء سببيت كے لئے اور ''اخذتہ''سے متعلق ہو_

١٠_دل ميں منافقت ركھنا، زمين ميں فساد پھيلانا اور تقوى الہى كى دعوت كو ٹھكرانا گناہ اور جہنم كے عذاب كا موجب ہے_و من الناس من يعجبك فحسبه جهنم

١١_ جہنم كے عذاب كے علاوہ كوئي بھى سزا مفسد، ہٹ دھرم اور متكبر حكمرانوں كو رام نہيں كر سكتي_

و اذا تولى سعى فحسبه جهنم

١٢_ مفسد، ہٹ دھرم اور حق و حقيقت كو قبول نہ كرنے والے حكمرانوں كى سزا جہنم ہے_و اذا تولى سعى فحسبه جهنم

١٣_ جہنم برا ٹھكانہ ہے_فحسبه جهنم و لبئس المهاد

١٤_ متكبر اور مفسد لوگوں كيلئے جہنم بہت برا ٹھكانہ ہے_اخذته العزة بالاثم فحسبه جهنم و لبئس المهاد

۴۱

اصلاح: اصلا ح كے موانع٤

تقوي: تقوي كى اہميت ٧; تقوي كى دعوت ١، ٢، ٩، ١٠; تقوي كے اثرات ٥

تكبر: تكبر كا پيش خيمہ٣; تكبر كى سزا ،١١;تكبر كے اثرات ٤،٩

جہنم: جہنم كا عذاب ١٠، ١١،٢ ١; جہنم كى صفات ١٣; متكبرين جہنم ميں ١٤; مفسدين جہنم ميں ١٤

حق كو قبول كرنا: حق كو قبول كرنے كے موانع ٣، ٤

رہبر: رہبر كا تقوي ٦; رہبر كا تنقيد برداشت كرنا ٦، ٧; رہبركا حق قبول كرنا ٧; رہبر كى ذمہ دارى ٦; رہبر كى شرائط ٦، ٧

خوف: خوف خدا ٥، ٧

سركشي: سركشى كے موانع ٥

ظالم رہبر : ظالم رہبروں كا تكبر ٢، ٨، ٩، ١١; ظالم رہبروں كا فساد برپا كرنا٢، ٣، ٨، ٩، ١١،١٢ ; ظالم رہبروں كى سزا ١١، ١٢

عذاب: اہل عذاب ١٢; عذاب كے اسباب ١٠; عذاب كے مراتب ١١;

فساد: فساد كے اثرات١٠

فساد برپا كرنا: فساد برپا كرنے كے موانع ٥

گمراہي: گمراہى كا پيش خيمہ٤; گمراہى كے عوامل ١٠

گناہ: گناہ كى سزا ١٠، ١٢; گناہ كے اثرات ٣، ٨; گناہ كے اسباب ٩، ١٠

متكبرين: ١، ٣، ٨، ٩، ١١، ١٢، ١٤ مفسدين: ٢، ٣، ٨، ٩، ١١، ١٢، ١٤

۴۲

منافقين: منافقين كا تكبر ١;منافقين كى رياكارى ١; منافقين كى صفات ١ ; منافقين كے برتاؤ كا طريقہ ١

نفاق: نفاق كے اثرات١٠

ہدايت: ہدايت كے موانع ١، ٢، ٣، ٤، ٩

وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْرِي نَفْسَهُ ابْتِغَاء مَرْضَاتِ اللّهِ وَاللّهُ رَؤُوفٌ بِالْعِبَادِ (٢٠٧)

اورلوگوں ميں وہ بھى ہيں جو اپنے نفس كو مرضى پروردگار كے لئے بيچ ڈالتے ہيں اور الله اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے _

١_ لوگوں ميں بعض ايسے انسان بھى ہيں جو اپنى جان فداكر كے اللہ تعالى كى رضا كو خريد ليتے ہيں _

ومن الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٢_ اللہ تعالى كى رضا اور خوشنودى كيلئے جان قربان كر نا بہت ہى قابل قدر ہے_ومن الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٣_ راہ خدا ميں ايثار كرنے والوں كا بلند ترين ہدف خدا كى رضا ہى ہونا چاہيے_

و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله خداوند عالم كا ان لوگوں كى تعريف كرنا جو اپنى جانيں فدا كر كے اس كى رضا حاصل كرتے ہيں _ اس سے يہ معلوم ہوتا ہے كہ خدا كى رضا ہى بلند ترين ہدف ہونا چاہے _

٤_ ان لوگوں كے مقابلے ميں كہ جو ذاتى مفادات كى خاطر آباد كھيتوں اور پروان چڑھتى نسلوں كو

۴۳

ويران كر ديتے ہيں بعض ايسے لوگ بھى ہيں جو الہى اقدار كى حفاظت كى خاطر اپنى جانيں فدا كر ديتے ہيں _

ليفسد الحرث و النسل و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٥_ رضائے خدا كے علاوہ كسى اور چيز كيلئے جان دينا اسكى قدر و قيمت كو كھودينے كے مترادف ہے_*

و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله خدا ان لوگوں كى تعريف كر رہا ہے جو اس كى رضا كى خاطر جان ديتے ہيں نہ كہ كسى اور چيز كيلئے جيسے جنت كا شوق يا جہنم كا خوف_

٦_ انسان كى جان رضائے الہى كے حصول كا ايك ذريعہ ہے_و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٧_ مومنين كو رضائے خدا كے حصول كيلئے جان پر كھيل جانے كى ترغيب دلائي گئي ہے_

و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله چونكہ مذكورہ بالا آيت ايسے ہى لوگوں كى مدح كر رہى ہے لہذا اس سے ايسى تشويق و ترغيب كا استفادہ ہوتا ہے_

٨_ معاشرے ميں تباہى و فساد كا مقابلہ كرنے كيلئے ايثار كرنے والے مومنين كا وجود ، خدا كے اپنے بندوں پر بے حد مہربان ہونے كى نشانيوں ميں سے ہے_و اذا تولى سعى فى الارض و من الناس من يشرى نفسه ابتغا ء مرضات الله و الله رؤف بالعباد

٩_ ايثار و قربانى خداوند عالم كى رافت و رحمت كا باعث ہے_و من الناس من يشرى و الله رؤف بالعباد

١٠_انسانوں كے درميان گہرا فرق اور ان كى نظريہ كائنات، عقيدہ، عمل اور اخلاق كے لحاظ سے تقسيم _

و من الناس من يقول ربنا اتنا من يعجبك من يشري

١١_ خداوند متعال اپنے بندوں پر مہربان اور رؤف

۴۴

ہے_و الله رؤف بالعباد

١٢_ اپنى رضا كے مقابلے ميں مومنين كى جانيں خريد كر خدا تعالى كا ان پر مہربان ہونا_و من الناس و الله رؤف بالعباد

١٣_ زندگى كى آخرى سانسوں تك ظلم و فساد اور ظالم حكمرانوں كے خلاف نبردآزمائي ضرورى ہے_

و من الناس من يعجبك و اذا تولى سعى فى الارض و من الناس من يشرى نفسه

چونكہ مفسد حكمرانوں كى برى خصلتيں بيان كرتے ہى ، فوراً ان لوگوں كى تعريف و توصيف كى گئي ہے جو راہ خدا ميں اپنى جان فدا كر ديتے ہيں ، اس سے مندرجہ بالا مفہوم حاصل كيا جا سكتا ہے_

١٤_ حضرت اميرالمومنين على ابن ابى طالب (ع) نے شب ہجرت نبى اكرم(ص) كے بستر پر سو كر خود كو خطرے ميں ڈال ديا اور پيغمبر اكرم(ص) كى سلامتى اوررضائے خدا كو خريد ليا_و من الناس من يشرى نفسه

امام محمد باقر(ع) فرماتے ہيں ، خداوند متعال كا يہ ارشاد:''و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله والله رؤف بالعباد'' فانها نزلت فى على بن ابيطالب(ع) حين بذل نفسه لله و لرسوله ليلة اضطجع على فراش رسول الله (ص) لما طلبته كفار قريش (١) يہ آيت''ومن الناس من يشرى ''حضرت على (ع) كى شان ميں اس وقت نازل ہوئي جب آپ (ع) نے اپنى جان كا نذرانہ خدا اور اس كے رسول (ص) كے ليئے پيش كيا، يہ اس رات كا واقعہ ہے كہ جب كفار قريش نے رسول اكرم (ص) كى جان لينا چاہى تو حضرت على (ع) آپ (ص) كے بستر پر سوگئے_

اخلاق: ١٠

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١٤

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا لطف و كرم ١٢;اللہ تعالى كى رضا١، ٢، ٣، ٥، ٦، ٧، ١٢، ١٤، ;اللہ تعالى كى مہربانى ٨، ٩، ١١، ١٢

____________________

١_ تفسير عياشى ج ١ ص ١٠١ ح ٢٩٢، تفسير برھان ج ١ ص ٢٠٦ح ٧_

۴۵

امير المؤمنين (ع) : امير المؤمنين (ع) كاايثار و قربانى ١٤; امير المؤمنين (ع) (ع) كے فضائل ١٤

انسان: انسانوں كا تفاوت ١٠

ايثار: ايثار كااجر ٦; ايثار كى ترغيب٧;ايثار كى قدر و قيمت ٢، ٥; ايثار كے اثرات ٩; ايثار كے مراتب ١، ٤، ٦، ١٢، ١٣ ;خدا كى راہ ميں ايثار٣

تربيت: تربيت كا طريقہ ٧

دين: دين كى پاسبانى ٤

رشد و ہدايت: رشد و ہدايت كے اسباب ٤، ٧

روايت: ١٤، ١٥

عقيدہ: ١٠

عمل: ١٠

مجاہدين: مجاہدين كاہدف٣

معاشرتى گروہ: ١، ٤، ٨، ١٠

مومنين: مومنين كا ايثار ٧، ٨; مومنين كے فضائل ١٢

نبرد آزمائي: ظالم حكمرانوں كے خلاف نبرد آزمائي١٣; فساد كے خلاف نبرد آزمائي ٨، ١٣

۴۶

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ ادْخُلُواْ فِي السِّلْمِ كَآفَّةً وَلاَ تَتَّبِعُواْ خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ (٢٠٨)

ايمان والو تم سب مكمل طريقہ سے اسلام ميں داخل ہو جاؤ اور شيطانى اقدامات كا اتباع نہ كرو كہ وہ تمھاراكھلا ہوا دشمن ہے _

١_ تمام مؤمنين كا ہر لحاظ سے اسلام اور اس كے قوانين كے سامنے سر تسليم خم كرنا ضرورى ہے_يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة اس آيت ميں يہ جملہ''ولا تتبعوا خطوات الشيطان ''قرينہ بن رہا ہے كہ'' سلم ''سے مراد اسلام اور خدا كے احكامات كے سامنے مكمل طور پر سر جھكانا اور ان كى پيروى كرنا ہے نہ يہ كہ صرف لوگوں كے درميان صلح مقصود ہو_

٢_ اسلامى معاشرے ميں صلح ، اتحاد اوريگا نكت قائم كرنا تمام مومنين كى ذمہ دارى ہے_يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة اس لحاظ سے كہ''سلم''سے مراد صلح ہو، تو مومنين كے درميان صلح كا لازمہ عدم اختلاف ہے اور جب اختلاف نہيں ہوگا تو ان كے درميان اتحاد اور ہم آہنگى ہوگي_

٣_ ايمان كى روح اور حقيقت يہ ہے كہ خدا كے سامنے سر تسليم خم كريں اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كريں _*

يا ايها الذين ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

٤_ پورے وجود كے ساتھ مكمل طور پر خدا كے سامنے سر تسليم خم كر لينا اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كرنا ايمان كے بلند ترين درجات ميں سے ہے_يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة اس لحاظ سے كہ مومنين كو سر تسليم خم كرنے اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كا حكم ہوا ہے_

٥_ احكام خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا ايمانى معاشرے كى وحدت كا بنيادى مركز اور محور ہے_

يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة

۴۷

٦_ دين اسلام بشريت كى تمام ضرورتوں كو پورا كرنے والے احكام اور معارف كا حامل ہے_ادخلوا فى السلم كافة

اس صورت ميں كہ''كافة'' ،''السلم''، كيلئے حال ہو تو اس كا مطلب ہے كہ مكمل طور پر اسلام كے سامنے سر تسليم خم كرنا اوراس كا لازمہ يہ ہے كہ اسلام تمام تر بشرى ضروريات كو پورا كرسكتاہے_

٧_ شيطان كى پيروى اختلاف اور تفرقہ كا سبب ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

ظاہراً جملہ''ولا تتبعوا ...'' ايمانى معاشرے ميں صلح و اتحاد كے راستے ميں موجود ركاوٹ كو بيان كر رہا ہے يعنى شيطان كى پيروى اختلاف و تفرقہ كا باعث بنتى ہے_

٨_ شيطان مومنين كے اتحاد و اتفاق كا دشمن ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان انه لكم عدو مبين

٩_ شيطان كا وسوسہ اور فريب مختلف راہوں سے اور تدريجى انداز ميں ہوتا ہے_و لاتتبعوا خطوات الشيطان

''خطوات''كے معنى قدموں كے ہيں جو يہاں پر شيطانى فريب كارى كے مختلف قسم كے حيلوں اور طريقوں كو بيان كررہاہے اور چونكہ قدم ہميشہ ايك كے بعد دوسرا اٹھايا جاتا ہے لہذا يہ شيطان كے دھوكوں كے تدريجى ہونے كى طرف اشارہ ہے_

١٠_ خدا وند عالم كے حكم كى نافرمانى شيطان كى پيروى ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

١١_ شيطان مومنين كا كھلا دشمن ہے_انه لكم عدو مبين

١٢_ شيطان كى پيروى كرنے اور اسكے راستے پر چلنے سے خداوند متعال نے خبردار كيا ہے_و لاتتبعوا خطوات الشيطان

١٣_ خدا تعالى كى طرف سے اس بات پر متنبہ كيا گياہے كہ شيطان تفرقہ كا موجب ہے اورايمانى معاشرے ميں صلح اور وحدت كا مخالف ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان انه لكم عدو مبين

۴۸

١٤_ جو چيزيں مسلمانوں كے درميان تفرقہ و اختلاف كا باعث بنيں وہ شيطانى حربے ہيں _

يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

اتحاد: اتحاد كى اہميت ٢ ;اتحاد كے اسباب ٥

اختلاف: اختلاف كے اسباب ٧، ٨، ١٣، ١٤

اسلام: اسلام كى جامعيت٦

اطاعت : شيطان كى اطاعت٧، ١٠،٢ ١

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا متنبہ كرنا١٢، ١٣;اللہ تعالى كے اوامر ٥

ايمان: ايمان كى حقيقت ٣ ;ايمان كے انفرادى اثرات٣; ايمان كے مراتب٤ دين اور حقيقت: ٦

سرتسليم خم كرنا: اسلام كے سامنے سر تسليم خم كرنا ١; خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا٣، ٤، ٥;سر تسليم خم كرنے كى اہميت ٤; سر تسليم خم كرنے كے اسباب ٣

شيطان : شيطان سے روگردانى ٣، ٤; شيطان كى دشمنى ٨، ١١; شيطان كى مكارى و فريبكارى ٩; شيطانى وسوسہ٩

صلح: صلح كے دشمن١٣

گمراہي: گمراہى كے اسباب٩، ١٤

نافرماني: نافرمانى كے اثرات١٠

مومنين: مومنين كى ذمہ دارى ١، ٢، ١٤;مومنين كے دشمن٨، ١١

۴۹

فَإِن زَلَلْتُمْ مِّن بَعْدِ مَا جَاءتْكُمُ الْبَيِّنَاتُ فَاعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ (٢٠٩)

پھر اگر كھلى نشانيوں كے آجا نى كے بعد لغزش پيدا ہو جائے تو ياد ركھو كہ خدا سب پر غالب ہے اور صاحب حكمت ہے _

١_ ان لوگوں كو خدا نے دھمكى دى ہے جو اتمام حجت (روشن دليلوں ) كے بعد بھى اسلامى معاشرے ميں تفرقہ اور اختلاف پھيلاتے ہيں _يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات فاعلموا ان الله عزيز حكيم

٢_ الہى تعليمات كى عظمت و سربلندى _*فان زللتم من بعد

''زلل''كے معنى سقوط (گرنے ) كے ہيں اور سقوط عموما ايسى جگہوں پر استعمال ہوتا ہے جہاں كوئي چيز اونچى جگہ سے گرے_

٣_ شيطان كى پيروى ، لغزش اور انحراف ہے_ولاتتبعوا خطوات الشيطان فان زللتم

٤_ خدا تعالى نے مومنين كى ہدايت اور ان كے درميان اتحاد پيدا كرنے كى خاطر روشن دليليں بھيجى ہيں _

ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات

٥_ علم حاصل ہوجانے كے بعد لغزش قابل قبول نہيں ہے_و لا تتبعوا فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات

٦_قانون جان لينے كے بعد انسان كى ذمہ دارى ہے كہ اس پر عمل كرے_فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات

مذكورہ بالا مطلب ميں ''بينات''سے قوانين مراد ليئے گئے ہيں _

٧_ معا شرے ميں اتحاد قائم كرنے كى زيادہ ذمہ دارى علماء پر عائد ہوتى ہے_*من بعد ما جائتكم البينات

۵۰

كيونكہ خدا كى آيات وبينات كو سمجھنا زيادہ تر دينى علماء سے مربوط ہے اور عموما دينى معاشرے ميں زيادہ تر اختلافات انكى طرف پلٹتےہيں اس لحاظ سے مذكورہ بالا آيت كى زيادہ توجہ علماء پر ہے_

٨_ خداوند عالم، عزيز (غلبہ والا) اور حكيم ہے_فاعلموا ان الله عزيز حكيم

٩_ احكام كے بيان كرنے اور روشن دليليں بھيجنے كے بعد خطاكاروں كو سزا ديناخدا كى حكمت كا تقاضا ہے_

فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات ان الله عزيز حكيم

١٠_ خداوند متعال كے ارادہ كے پورا ہونے ميں كوئي بھى طاقت مانع نہيں بن سكتي_فان زللتم ان الله عزيز حكيم

كيونكہ عزيز كے معنى غلبے والا اور نا قابل شكست ہونے كے ہيں _

١١_ شيطان كى پيروى كرنا اور تفرقہ ايجاد كرنا، خداوند عالم اور اس كے دين كو كوئي نقصان نہيں پہنچاسكتا_

ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا فان زللتم ان الله عزيز حكيم يہ مطلب گزشتہ مطلب كى وضاحت كى روشنى ميں ہے_

١٢_ خداوند متعال كے عزيز ہونے اور اس كى حكمت كے بارے ميں آگاہي، اسكى اطاعت كرنے اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كا موجب بنتى ہے_ادخلوا فى السلم ...و لاتتبعوا ان الله عزيز حكيم

١٣_ خدا تعالى كے فرامين كى نافرمانى اور انحراف اس كے عزت بخش اور حكيمانہ فرامين كا انكار ہے*فان زللتم فان الله عزيز حكيم احتمال ہے كہ احكام كى رعايت كا حكم دينے كے بعد''عزيز'' اور''حكيم'' كا لانا اس حقيقت كى طرف اشارہ ہو كہ احكام الہى حكيمانہ اور عزت بخش ہيں _

اتحاد: اتحاد كى اہميت ٤، ٧; اتحاد كے اسباب ٤، ٧

اتمام حجت: ١

اختلاف: اختلاف كى سزا ١;اختلاف كے اسباب ١١

اسماء و صفات: حكيم ٨، عزيز ٨

اطاعت: شيطان كى اطاعت ٣، ١١

۵۱

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا ارادہ ١٠; اللہ تعالى كا محيط ہونا ١٠; اللہ تعالى كى برہان٤; اللہ تعالى كى تعليمات ٢; اللہ تعالى كى حكمت٩، ١٢;اللہ تعالى كى دھمكى ١ ; اللہ تعالى كى عزت١٢;اللہ تعالى كے اوامر ١٣

انسان: انسان كى ذمہ دارى ٦

سر تسليم خم كرنا: سر تسليم كرنے كے اسباب ١٢

شيطان: شيطان سے منہ پھيرنا ١٢

علم: علم اور سزا ٩; علم اور عمل ٥، ٦، ١٢; علم اور شرعى فريضہ٦، ١٢

علماء: علماء كى ذمہ دارى ٧

فقہى قواعد: ٩

گمراہي: علم كے باوجود گمراہي٥;گمراہى كے اسباب ٣

گناہ گار: گناہگاروں كى سزا ٩

نافرماني: نافرمانى كے اثرات١٣

ہدايت: ہدايت كے اسباب ٤ ; ہدايت كے موانع ٣

هَلْ يَنظُرُونَ إِلاَّ أَن يَأْتِيَهُمُ اللّهُ فِي ظُلَلٍ مِّنَ الْغَمَامِ وَالْمَلآئِكَةُ وَقُضِيَ الأَمْرُ وَإِلَى اللّهِ تُرْجَعُ الأمُورُ (٢١٠)

يہ لوگ اس بات كا انتظار كر رہے ہيں كہ ابر كے سايہ كے پيچھے عذاب خدا يا ملائكہ آجائيں اور ہر امر كا فيصلہ ہو جائے اور سارے امور كى بازگشت تو خدا ہى كى طرف ہے _

١_ احكام خدا كے سامنے سر تسليم خم نہ كرنا اور شيطان كي پيروى كرنا عذاب خدا كا موجب ہے_

۵۲

ادخلوا فى السلم كافة هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل اس آيت ميں ''ان ياتيہم الله ''كا جملہ ، سابقہ آيت ميں موجود '' فان اللہ عزيز حكيم'' كے قرينے سے عذاب الہى سے كنايہ ہے _

٢_ بعض لوگ اس وقت تك سر تسليم خم نہيں كرتے اور نہ ہى ايمان لاتے ہيں جب تك عذاب خدا نازل نہ ہوجائے_هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام

٣_ ظالموں اور سركشوں پر عذاب خدا كے نزول كا ايك ذريعہ بادل ہيں _ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام

٤_ سركشوں پر عذاب الہى اسكى رحمت كے قالب ميں _هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام

اس بات كے پيش نظر كہ بادل خدا كى رحمت كا مظہر ہيں ليكن اس آيت ميں بادلوں كا ذكر عذاب خدا كے وسيلے كے طور پر ہوا ہے_

٥_ ملائكہ عذاب الہى كے نازل كرنے والے ہيں _ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام و الملائكة

٦_ بعض لوگ اللہ تعالى كے سامنے سرتسليم خم كرنے كيلئے خدا تعالى اور ملائكہ كى آمد كے منتظر ہيں _

هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام و الملائكة و قضى الامر اس صورت ميں كہ جملہ''ھل ينظرون'' عذاب كى دھمكى نہ ہو بلكہ ايك حقيقت كا بيان ہو كہ لوگوں نے اللہ تعالى اور ملائكہ سے بے جاتوقع وابستہ كى ہوئي ہے_

٧_ عذاب كى نشانياں ديكھ كر اور وقت گزرجانے كے بعد خدا وند متعال كے آگے سر تسليم خم كرنا بے فائدہ ہے_

هل ينظرون الا ان ياتيهم و قضى الامر

٨_ قيامت كے دن ايمان اور اطاعت كا اظہار بے سود ہوگا*_و قضى الامر

اس صورت ميں كہ ملائكہ اور عذاب آنے كا مطلب ، قيامت كے دن ان كا نزول ہو_

٩_ تمام امور كا آغاز و انجام پروردگار عالم كى طرف سے ہے_و الى الله ترجع الامور

كيونكہ''رجع''كے معنى وہيں پر لوٹنے كے ہيں جہاں سے آغاز ہوا ہو_

۵۳

١٠_ اگر انسان كے مدّنظر يہ رہے كہ تمام چيزوں كو خدا كى طرف لوٹنا ہے تو اس كے لئے خدا كى اطاعت اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كرنے كے اسباب فراہم ہوجاتے ہيں _و لا تتبعوا خطوات و الى الله ترجع الامور

١١_ خداوند متعال نے ان لوگوں كو خبردار كيا ہے جو قوانين الہى كے سامنے سر تسليم خم نہيں كرتے اور شيطان كى پيروى كرتے ہيں _و لا تتبعوا خطوات هل ينظرون الا ان ياتيهم و الى الله ترجع الامور

١٢_ بعض لوگوں نے اللہ تعالى اور ملائكہ كو ديكھنے كى غلط توقعات وابستہ كرركھى ہيں _هل ينظرون الا ان ياتيهم والملائكه

اجتماعى و معاشرتى گروہ:٢، ٦،٢ ١

اطاعت: شيطان كى اطاعت١، ١١

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى دھمكياں ١١; اللہ تعالى كى طرف بازگشت ١٠; اللہ تعالى كى طرف رجوع ٩

امور كا انجام : ٩

امور كا مبدا : ٩

ايمان: ايمان كے اسباب ٢; ايمان كے مواقع ٧، ٨ بے جا توقعات: ١٢

خلقت: نظام خلقت٩

سر تسليم خم كرنا: سر تسليم خم كرنے كا پيش خيمہ٦، ١٠; سر تسليم خم كرنے كى اہميت٧; سر تسليم خم كرنے كے اسباب ٢

شيطان : شيطان سے منہ پھرنا ١٠

عذاب: عذاب رحمت كے ساتھ ٤ ;عذاب كے بادل٣; عذاب كے ذرائع ٣; عذاب كے موجبات ١;نزول عذاب ٢، ٣، ٥;

علم: علم و عمل كا رابطہ ١٠

قيامت: قيامت ميں ايمان ٨; قيامت ميں سر تسليم خم كرنا ٨

۵۴

ملائكہ: ملائكہ كا نزول ٦;ملائكہ كى رسالت ٥

نافرماني: نافرمانى كى سزا ١ ، ٣، ٤، ١١

نيك عمل: نيك عمل كا پيش خيمہ١٠

سَلْ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَمْ آتَيْنَاهُم مِّنْ آيَةٍ بَيِّنَةٍ وَمَن يُبَدِّلْ نِعْمَةَ اللّهِ مِن بَعْدِ مَا جَاءتْهُ فَإِنَّ اللّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ (٢١١)

ذرا بنى اسرائيل سے پو چھئے كہ ہم نے انہيں كس قدر نعمتيں عطا كى ہيں _اور جو شخص بھى نعمتوں كے آجانے كے بعد انہيں تبديل كر دے گا وہ ياد ركھے كہ خدا كا عذاب بہت شديد ہوتا ہے _

١_ خداوند متعال كى طرف سے روشن دلائل اورمعجزات دكھائے جانے كے باوجودبنى اسرائيل نے نافرمانى اور انحراف كيا_كم آتيناهم من اية بينة و من يبدل نعمة الله

٢_ بنى اسرائيل كا انجاممسلمانوں كيلئے باعث عبرت ہونا چاہيئے_يا ايها الذين امنوا ادخلوا فى السلم كافة سل بن اسرائيل ايسا معلوم ہوتاہے كہ خداوند عالم كا بنى اسرائيل كے بارے ميں تحقيق كا حكم دينے كا مقصد ان كے انجام سے عبرت حاصل كرنا ہے _

٣_ گذشتہ امتوں كے بارے ميں تحقيق اور انكى تاريخ سے سبق سيكھنا ضرورى ہے_سل بن اسرائيل كم آتيناهم فان الله شديد العقاب

٤_ خدا تعالى نے بنى اسرائيل كيلئے واضح نشانياں اوروافر معجزے بھيجے ہيں _كم آتيناهم من اية بينة

٥_ اللہ تعالى كى سنتيں اور تاريخ كے قوانين ہميشہ جارى رہتے ہيں _

۵۵

سل بن اسرائيل كم اتيناهم من آية بينة

سوال اور جستجو كا حكم اس لئے ہے تا كہ بيدارى اور توجہ كا باعث بنے كہ بنى اسرائيل پر جو گزرچكاہے اگر مومنين بھى وہى كام كريں جو انہوں نے كيئے تو مومنين كو بھى ان جيسى ہى سزا بھگتناپڑے گي_ حقيقت ميں يہ سنت الہى اور اس كے جارى و سارى ابدى اصولوں كا بيان ہے_

٦_ دين خدا ميں تفرقہ اور تحريف كرنے والوں اور عذاب الہى كا شكار ہونے والوں كا واضح مصداق بنى اسرائيل ہيں _ادخلوا فى السلم كافة فان زللتم من بعد ما سل بن اسرائيل كم اتيناهم من آية بينة

كيونكہ''سلم''( خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا اور اسلامى معاشرے كا اتحاد ) ميں داخل ہونے كے امر اور شيطان كى پيروى سے روكنے كے بعدبنى اسرائيل كو نمونے كے طور پر ذكر كيا گيا ہے_

٧_ خداوند متعال كے احكام اور معجزات اسكى نعمتوں ميں سے ہيں _اتيناهم من آية بينة و من يبدل نعمة الله

٨_ خداوند متعال كى نشانياں آنے كے بعد ان سے انحراف كرنا شديد عذاب كا موجب ہے_و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب

٩_ خداوند عالم سخت عذاب دينے والا ہے_فان الله شديد العقاب

١٠_ خدا تعالى كے دين اور ا س كى روشن نشانيوں ميں تبديلى اور تحريف كرنے والے سخت عذاب كے مستحق ہيں _

و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب

الہى نعمتوں كا واضح اور مورد نظر مصداق يہاں پر خدا كا دين اور اسكى نشانياں ہيں اور تبديلى سے مراد تحريف ہے_

١١_ خدا تعالى كى نعمتوں كے مقابلے ميں انسان پر بہت بڑى ذمہ دارى عائد ہوتى ہے_و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب كفران نعمت پر شديد عذاب ، نعمت الہى كے مقابلے ميں عظيم ذمہ دارى پر دلالت كرتاہے_

١٢_ علمائے دين پر بہت بڑى ذمہ دارى عائد ہوتى ہے_

۵۶

سل بن اسرائيل كم اتيناهم من اية بينة كيونكہ تبديلى اور تحريف انہى لوگوں سے ممكن ہے جو آيات الہى سے آگاہى ركھتے ہوں _

١٣_ نشانيوں كے آجانے اور اتمام حجت كے بعد نافرمانى اورسركشى كيلئے كوئي بہانہ باقى نہيں رہتا_

كم اتيناهم من اية بينة و من يبدل نعمة الله من بعد ما جائته

١٤_ دين ميں تحريف اور تبديلى كرنے والوں كو شديد عذاب ميں مبتلا كرنا الہى سنتوں ميں سے ہے_

و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب

''من يبدل نعمة الله ''عام ہے اور ان تمام لوگوں كو شامل ہے جو آيات الہى ميں تحريف كرتے ہيں بالخصوص اس مطلب كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ دوسروں كو بنى اسرائيل جيسے تحريف كرنے والوں سے عبرت اور نصيحت لينى چاہيئے_

آيات خدا: ٤، ١٣ آيات خدا كى تحريف ١٠

اتمام حجت: ١٣

اختلاف: اختلاف كے عوامل ٦; دينى اختلاف ٦

اسماء و صفات: شديد العقاب ٩

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا عذاب ٩; اللہ تعالى كى سنتيں ١٤; اللہ تعالى كى نعمتيں ٧، ١١ ;اللہ تعالى كے اوامر٧

انسان: انسان كى ذمہ دارى ١١

بنى اسرائيل: بنى اسرائيل كا انجام ٢;بنى اسرائيل كا تحريف كرنا ٦; بنى اسرائيل كى سزا ٦;بنى اسرائيل كى گمراہى ١; بنى اسرائيل كى نافرمانى ١;بنى اسرائيل ميں معجزہ ١، ٤

تاريخ: تاريخ پر حاكم سنتيں ٥; تاريخ سے عبرت لينا ; ٢، ٣ فلسفہ تاريخ ٢، ٥

تحريف كرنے والے: تحريف كرنے والوں كى سزا ١٠،١٤

تحقيق: تحقيق كى اہميت ٣

۵۷

دين:دين ميں تحريف ٦، ١٠; دين ميں تحريف كى سزا ١٤

عبرت: عبرت كے اسباب ٢، ٣

عذاب: اہل عذاب ٦، ١٠، ١٤; عذاب كے اسباب ٨، ١٤; عذاب كے مراتب٦، ٨، ١٠، ١٤;

علم: علم اور سزا ٨ ; علم اور شرعى ذمہ دارى ١٢

علماء: علماء كى ذمہ دارى ١٢

گذشتہ امتيں : گذشتہ امتيں اور ان كا انجام ٣

گمراہي: گمراہى كے اثرات ٨، گمراہى ميں عذر ١٣

معجزہ: معجزہ كى نعمت ٧

معذرت خواہي: ١٣

زُيِّنَ لِلَّذِينَ كَفَرُواْ الْحَيوةُ الدُّنْيَا وَيَسْخَرُونَ مِنَ الَّذِينَ آمَنُواْ وَالَّذِينَ اتَّقَواْ فَوْقَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَاللّهُ يَرْزُقُ مَن يَشَاء بِغَيْرِ حِسَابٍ (٢١٢)

اصل ميں كافروں كے لئے زندگانى دنيا آراستہ كردى گئي ہے اور وہ صاحبان ايمان كا مذاق اڑاتے ہيں حالانكہ قيامت كے دن متقى اور پرہيزگار افراد كا درجہ ان سے كہيں زيادہ بالاتر ہو گا اور الله جس كو چاہتا ہے بے حساب رزق ديتا ہے _

١_ كافروں كى نظر ميں دنياوى زندگى كى چمك دمك_زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٢_ دنياوى زندگى كى زيب و زينت نے كافروں كى نظروں سے اسكى حقيقت كو چھپا ليا ہے_

۵۸

زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٣_ دنياوى زندگى اور مادى اقدار كو سب كچھ سمجھ بيٹھنے كا اصلى سبب كفر ہے_ زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٤_ دنيا كے جلووں پر فريفتہ ہونا آيات خدا ميں تحريف اور اس كى نعمتوں ميں تبديلى كے اسباب ميں سے ہے_

و من يبدل زين للذين كفروا جملہ''زين ...''، جملہ ''ومن يبدل ...'' كيلئے علت ہے_

٥_ دنياوى زندگى پر فريفتہ ہونے اور اس كے ساتھ دل لگانے كى مذمت_زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٦_ آيات اور نعمات خدا ميں تحريف اور تبديلى كفر ہے_و من يبدل نعمة الله زين للذين كفروا

چونكہ''زين ...''،''من يبدل ...''كى علت اور غرض كو بيان كررہا ہے لہذاتحريف اور تبديلى كرنے والے، كفار(الذين كفروا) كے مصاديق ميں سے شمار ہونگے_

٧_ مومنين كا مذاق اڑانا دنيا داروں اور كافروں كى روش ہے_زين للذين كفروا الحيوة الدنيا و يسخرون من الذين امنوا

فعل مضارع''يسخرون''استمرار اورپر دلالت كرتا ہے مذكورہ بالا عبارت ميں اس كے لئے ''روش ''كا لفظ استعمال كيا گيا ہے_

٨_ كفار كے نزديك كسى كو باشخصيت سمجھنے كا معيار، اس كے پاس مال و دولت كى فراوانى ہے_

زين للذين و يسخرون من الذين امنوا چونكہ كفّار دنيا پر فريفتہ ہيں ، لہذا جو بھى دنيا كے مال و منال سے تہى دست ہو جيسا كہ صدر اسلام كے اكثر مسلمان تھے، ان كى نظر ميں حقير ہے_

٩_ مومنين كا مذاق اڑانے كى مذمت_و يسخرون من الذين امنوا

١٠_صدر اسلام كے مسلمانوں كا فقر و فاقہ اور مال و دولت كا كفّار كے يہاں تمركز_*زين للذين كفروا و يسخرون و الله يرزق كافروں كى نظر ميں دنيا كا جلوہ، مومنين كا مذاق اڑانا، خدا كا مومنين كو قيامت كے دن برترى كا وعدہ دينا اور ان كو بے حساب نعمتوں سے مالا مال كرنا مذكورہ بالا مطلب كى دليليں ہيں _

۵۹

١١_ ايمان ،انسان كو دنيا پر فريفتہ ہونے، اس سے دل لگانے اور اسے زندگى كا اصلى ترين سرمايہ سمجھنے سے روكتا ہے_

زين للذين كفروا الحيوة الدنيا ''زين للذين ...''كا مفہوم يہ ہے كہ دنياوى زندگى كا زرق و برق مومنين كے دلوں ميں طمع اور فريب ايجاد نہيں كرسكتا_

١٢_ اہل تقوي مومنين قيامت كے دن كفار سے بلند مقام پر ہوں گے _و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٣_ قيامت، متقين كى كفار پر برترى و فضيلت اور حقيقى اقدار كے ظاہر ہونے كا دن ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة كيونكہ با تقوي مومنين حقيقى معنوں ميں اس دنيا ميں بھى برترى ركھتے ہيں لہذا قيامت كا دن اس برترى كے ظاہر ہونے كا مقام ہوگا_

١٤_ افراد كى حقيقى قدر و قيمت كا معيار تقوي ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٥_آخرت ميں دنيا پرستوں اور كافروں كا پست مقام_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٦_ تقوي قيامت كے دن اعلي مقام پانے كا سبب ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٧_ مومنين كوقيامت كے دن برترى دينے كا وعدہ الہي، انہيں كفار كے تمسخر كے مقابلے ميں تسلى دينے اور ثابت قدم ركھنے كا عامل ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة ايسا معلوم ہوتاہے كفار كى طرف سے اہل تقوى كے تمسخر كے ذكركے بعد''الذين اتقوا ...'' كا جملہ اہل تقوى كى تسلى كيلئے ہے_

١٨_ ايمان و تقوي كا ساتھ ہونا قيامت كے دن برترى اور فضيلت كا موجب بنے گا_

و يسخرون من الذين امنوا و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة ''الذين آمنوا''كى جگہ ''والذين اتقوا ...'' كا لانايہ سمجھانے كے ليئے ہے كہ ايمان كے ساتھ تقوي بھى ضرورى ہے_

١٩_ صاحبان تقوي مومنين آخرت ميں خداوند عالم كے بے حد و حساب رزق سے بہرہ مند ہونگے_

و الذين اتقوا و الله يرزق من يشاء بغير حساب يہاں پر'' بغير حساب'' كا لفظ ممكن ہے رزق كى كثرت و فراوانى اور اس كے لامتناہى ہونے

۶۰

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

اسماء وصفات :بصير ۸;خبير ۸

الله تعالى :الله تعا۶لى كے انذار ۴; الله تعالى كا حجت تمام كرنا ۵;اللہ تعالى كا وسيع علم ۹ ;اللہ تعالى كى گواہى كا كافى ہونا ۲;اللہ تعالى كى گواہى كى خصوصيات ۹;اللہ تعالى كى ہدايات ۳اللہ تعالى كے نظر ركھنے كى خصوصيات۹;اللہ تعالى كے مخاطب حضرات ۱

بہانے باز:بہانے بازوں سے دورى ۶

بہانے كرنا :بہانے كرنے سے پرہيز كا پيش خيمہ ۱۰

حق :حق قبول نہ كرنے سے پرہيز كا پيش خيمہ ۱۰;حق كے منكروں سے دور ہونا ۶;حق كے منكروں كو ڈراوا ۴

ذكر :الله تعالى كے علمى احاطہ كے ذكر كے آثار ۱۰

عمل :عمل كے گواہ ۹

كفار:بہانے باز كفار كو خبردار كرنا ۴;حق كے منكرين كفار كو خبردار ۴

مشركين:انے باز مشركين كو خبردار ۴;حق كے منكرين مشركين كو خبردار كرنا ۴;مشركين پر حجت كا تمام ہونا ۵;مشركين كا بے وقت ہونا ۱; مشركين كو انذار ۴;مشركين كے بہانے كرنا ۷; مشركين كے گواہ ۲

آیت ۹۷

( وَمَن يَهْدِ اللّهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ وَمَن يُضْلِلْ فَلَن تَجِدَ لَهُمْ أَوْلِيَاء مِن دُونِهِ وَنَحْشُرُهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى وُجُوهِهِمْ عُمْياً وَبُكْماً وَصُمّاً مَّأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ كُلَّمَا خَبَتْ زِدْنَاهُمْ سَعِيراً )

اور جس كو خدا ہدايت ديدے وہى ہدايت يافتہ ہے اور جس كو گمراہى ميں چھوڑدے اس كے لئے اس كے علاوہ كوئي مددگار نہ پاؤگے اور ہم انھيں روز قيامت منھ كے بل گونگے اندھے بہرے محشور كريں گے اور ان كا ٹھكانا جہنم ہوگا كہ جس كى آگ بجھنے بھى لگے گى تو ہم شعلوں كو مزيد بھڑ كا ديں گے (۹۷)

۱_الله كى ہدايت سے بہرہ مند لوگ، حقيقى معنوں ميں ہدايت يافتہ ہيں _

۲۶۱

ومن يهدالله فهو المهتد

۲_الله كى ہدايت ،انسان كى حقيقى ہدايت كى ضامن ہے_ومن يهدالله فهوالمهتد

۳_انسان كى ہدايت اور گمراہى الله تعالى كے ہاتھ ميں ہے _من يهد الله فهو المهتد ومن يضلل فلن تجدلهم أولياء من دونه

۴_وہ كہ جن كى گمراہى الله تعالى كى طرف سے ثابت ہوچكى ہے وہ ہدايت كے قابل نہيں ہيں اور ہر قسم كے سرپرست اور مددگار سے محروم ہيں _ومن يضلل فلن تجد لهم أولياء من دونه

۵_الله تعالى كى ہدايت سے محروم لوگ ہر قسم كے مددگار اور مدد سے بھى محروم ہيں _

ومن يضلل فلن تجدلهم أولياء من دونه

۶_گمراہ لوگ،قيامت كے دن ايسے جانوروں كى مانند كہ جو سننے' ديكھنے اور بولنے سے محروم ہيں ' محشور ہوں گے_

ومن يضلل ...ونحشرہم يوم القيامة على وجوہہم عمياً وبكماً وصم

۷_قيامت كے روز محشور ہوتے وقت حق سے منكر گمراہ لوگوں كا عقيدہ اور عمل ان كے ادراكى اور حسى اعضاء (يعنى آنكھ ،كان اور زبان) پر اثر انداز ہونا_ونحشرهم يوم القيامة على وجوههم عمياً وبكماً وصم

۸_قيامت كے روز گمراہوں كا ذليل ہونا اور منہ كے بل خاك پر گرنا _ونحشرهم يوم القيامة على وجوههم عمياً و بكماً وصم

۹_انسان، قيامت كے دن جسمانى طورپر محشور ہوگاونحشرهم يوم القيامة على وجوههم عمياً بكماً وصم

۱۰_حق قبول نہ كرنے والے گمراہ لوگوں كا ٹھكانہ ،جہنم ہے_ما وى هم جهنم

۱۱_جہنم كى آگ كبھى بھى نہ بجھنے والى ہے بلكہ ہميشہ نئي اور بھڑكنے والى ہے _كلما خبت زدنهم سعير

۱۲_عن إبراهيم بن عمر رفعه إلى أحدهما فى قول الله ''ونحشرهم يوم القيامة على وجوههم ''_ قال: على جباههم _(۱)

ابراہيم بن عمر نے امام باقر _ يا امام صادق_ سے اپنى مرفوعہ حديث ميں نقل كيا كہ انہوں نے الله تعالى كے اس كلام ''ونحشرہم يوم القيامة على جوہہم'' كے بارے ميں فرمايا : كہ اس حال ميں كہ وہ پيشانى كے بل گرے ہونگے(ہم محشور كريں گے )_

۲۶۲

۱۳_على بن الحسين (ع) قال : إن فى جهنم وادياً يقال له : سعير' إذا خبت جهنم فتح سعيرها وهو قوله: ''كلمّا خبت زد نا هم سعيراً'' _(۱) امام سجاد(ع) نے فرمايا : بلا شبہ جہنم ميں ايك وادى ہے كہ جسے سعير كہا جاتاہے اور جب جہنم كى آگ بجھے گى تو سعير جہنم كھل جائے گى اور يہ الله كا كلام ہے كہ اس نے فرمايا : كلما خبت زدناہم سعير

ادراك:اداركى قوّتوں ميں مؤثر اسباب ۷

الله تعالى :الله تعالى كى ہدايتوں سے محروم لوگوں كا بے يار و مدكار ہونا۵اللہ تعالى كى ہدايتوں كى اہميت ۱;اللہ تعالى كے گمراہ كرنے كى خصوصيات ۴; الله تعالى كى ہدايتوں كے آثار ۲

انسان :انسانوں كا آخرت ميں محشور ہونا ۹

جبر واختيار : ۳

جہنم:جہنم كى آگ كے درجے ۱۱; جہنم كے دركات ۱۳;سعير كا مقام ۱۳;جہنم كى آگ كا ہميشہ ہونا ۱۱

جہنمى : ۱۰

حق:حق كے منكرين كا آخرت ميں محشور ہونا ۷

روايت : ۱۲ ، ۱۳

قيامت :جسمانى قيامت ۹

گمراہ لوگ:جہنم ميں گمراہ لوگ ۱۰ ; قيامت كے دن گمراہ لوگ۸;گمراہ لوگوں كا اخروى اندھا پن ۶; گمراہ لوگوں كا اخروى بہرہ پن ۶;گمراہ لوگوں كااخروى حشر۶، ۷;گمراہ لوگوں كا اخروى گونگاپن۶;گمراہ لوگوں كا انجام۱۰; گمراہ لوگوں كا بے يارومددگار ہونا ۴;گمراہ لوگوں كا حشر ۱۲;گمراہ لوگوں كى اداركى قوّتيں ۷;گمراہ لوگوں كى اخروى ذلت ۸;گمراہ لوگوں كے عقيدہ كے اخروى آثار ۷;گمراہ لوگوں كے عمل كے اخروى آثار ۷

گمراہى :گمراہى كا سرچشمہ ۳

ہدايت يافتہ : ۱

ہدايت :ہدايت كا سرچشمہ ۲، ۳

____________________

۱) تفسير عياشى ج ۲، ص ۳۱۸، ح ۱۶۸_ نورالثقلين ج ۳، ص ۲۲۸، ح ۴۵۲_۲) تفسير قمى _ ج ۲، ص ۲۹، نورالثقلين ج ۳، ص ۲۲۸، ح۴۵۱_

۲۶۳

آیت ۹۸

( ذَلِكَ جَزَآؤُهُم بِأَنَّهُمْ كَفَرُواْ بِآيَاتِنَا وَقَالُواْ أَئِذَا كُنَّا عِظَاماً وَرُفَاتاً إنَّا لَمَبْعُوثُونَ خَلْقاً جَدِيداً )

يہ اس بات كى سزا ہے كہ انھوں نے ہمارى نشانيوں كا انكار كيا ہے اور يہ كہا ہے كہ جب ہم ہڈياں اور مٹى كا ڈھير بن جائيں گے تو كيا دوبارہ از سر نو پھر پيدا كئے جائيں گے (۹۸)

۱_گمراہ لوگوں كا اخروى عذاب، ان كے الہى نشانيوں كے مد مقابل، كافرانہ عمل كا نتيجہ ہے_

ومن يضلل ونحشرهم يوم القيامة ذلك جزاؤهم با نهم كفروا بأياتنا

۲_روز قيامت اور آيات الہى كے انكار كى سزا، جہنم كى جلتى ہوئي ہميشہ كى آگ ہے_

كلما خبت زدنهم سعيراً _ ذلك جزاؤ هم بأنهم كفروا بأياتنا وقالوا ا ء إذا كنا عظاماً ورفاتاً أء نّا لمبعوثون خلقاً جديدا

۳_كفار، انسان كے خاك اور بكھرى ہوئي ہڈيوں ميں تبديل ہونے كے بعد دوبارہ زندگى كو بعيد شمار كرتے تھے_

وقالوا ا ء إذا كنا عظاماً ورفاتاً اء نا لمبعوثون

۴_ مشركين، معاد كو صرف بعيد شمار كرنے كى وجہ سے اس كا انكار كرتے تھے نہ كہ كسى دليل اور برھان كى بناء پر_

وقالوا اء إذا كنا عظاماً ورفاتاً أء نّا لمبعوثون خلقاً جديدا

۵_كفار كى نگاہوں ميں موت، انسان كى زندگى كا اختتام ہے _وقالوإ إذا كنّا عظاماً ورفاتاً ا ء نّا لمبعوثون خلقاً جديدا

۶_موت كے بعد زندگى انسان كى نئي اور تازہ پيدائش ہے _ا ء نّا لمبعوثون خلقاً جديدا

جہنم :

۲۶۴

جہنم كى آگ ۲;جہنم كے اسباب ۲

زندگي:موت كے بعد زندگى ۶

قيامت :قيامت كو جھٹلانے كى سزا ۲

كفار :كفار اور موت ۵;كفار كا عقيدہ ۳، ۵

كفر:الہى آيات كے كفر كى سزا ۲;الہى آيات كے كفر كے آثار ۱

گمراہ لوگ :گمراہ لوگوں كے كفر كے آثار۱;گمراہ لوگوں كے اخروى عذاب كے اسباب ۱

معاد:معاد جسمانى كو بعيد شمار كرنا ۳;معاد كو بعيد شمار كرنا ۴; معاد كو جھٹلانے والوں كا بے منطقى ہونا ۴; معاد كى حقيقت ۶

موت :موت كى حقيقت ۶

آیت ۹۹

( أَوَلَمْ يَرَوْاْ أَنَّ اللّهَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ قَادِرٌ عَلَى أَن يَخْلُقَ مِثْلَهُمْ وَجَعَلَ لَهُمْ أَجَلاً لاَّ رَيْبَ فِيهِ فَأَبَى الظَّالِمُونَ إَلاَّ كُفُوراً )

كيا ان لوگوں نے يہ نہيں ديكھا ہے كہ جس نے آسمان و زمين كو پيدا كيا ہے وہ اس كا جيسا دوسرا بھى پيدا كرنے پر قادر ہے اور اس نے ان كے لئے ا يك مدت مقرر كردى ہے جس ميں كسى شك كى گنجائش نہيں ہے مگر ظالموں نے كفر كے علاوہ ہر چيز سے انكار كرديا ہے (۹۹)

۱_آسمانوں اور زمين كى تخليق پر توجہ، انسانوں كى دوبار ہ تخليق پر قدرت الہى كى طرف توجہ كرنے كا سبب ہے_

أولم يروا أن الله قادر على أن يخلق مثلهم

۲_انسانوں كو آسمانوں اور زمين كى پيدائش پر فكر كرنے كى ترغيب معاد كے واقع ہونے كو سمجھنے كے لئے ہے_

أولم يروا أن الله الذى خلق السموات و الأرض قادر على أن يخلق مثلهم

۳_آسمانوں اور زمين كى تخليق، انسان كے مرنے كے بعد دوبارہ زندہ ہونے سے كئي درجے اہم ہے_

أولم يروا أن اللّه الذى خلق السموات و الأرض قادر على أن يخلق مثلهم

۲۶۵

۴_كفار كى آسمانوں اور زمين كى عظيم تخليق پر غور نہ كرنا اور جہالت ان كى طرف سے انسانوں كى دوبارہ زندگى كے انكار كا موجب بنى ہيں _أولم يروا أن الله الذى خلق السموات و الأرض قادر على أن يخلق مثلهم

۵_اسى جہان طبيعت اور محسوسات ميں غيبى حقائق كو دريافت كرنے كے لئے نشانيوں كا موجود ہونا _

أولم يروإن الله الذى خلق السموت والارض قادر على أن يخلق مثلهم

آسمان اور زمين (عالم طبيعت) وہى نشانياں ہيں كہ ان ميں غوروفكر كرنے سے انسان كا غيبى حقائق كہ جن ميں اس كى دوبارہ زندگى بھى شامل ہے كا تعجب ختم ہوسكتا ہے _

۶_قيامت ميں انسانوں كى زندگى دنياوى جسموں كى مانند ہوگى _قادر على أن يخلق مثلهم

۷_روز قيامت انسانوں كى زندگى يقينى ہے اور پہلے سے معين شدہ وقت اور پروگرام كے ساتھ ہے_

وجعل لهم ا جلاً لاريب فيه

۸_قيامت سے پہلے معاد انسانى كا واقع نہ ہونا تخليق ميں نظم اور پروگرام كى بناء پر ہے نہ كہ الله تعالى قادر نہيں ہے_

قادر على أن يخلق مثلهم وجعل لهم أجلا

''قادر على أن يخلق مثلہم'' كے بعد ''جعل لہم أجلاً'' كا ذكر حقيقت ميں ايك پوشيدہ سوال كا جواب ہے كہ اگر الله انسانوں كى دوبارہ خلقت پر قادر ہے تو ابھى يہ كام كيوں نہيں كرتا؟

۹_دنيا ميں انسانوں كى مدت اور عمر محدود اور ختم ہونے والى ہے _أولم يروا وجعل لهم أجلاً لاريب فيه

يہ كہ ''اجلاً'' سے مراد انسان كى دنيا ميں محدود مدت اورعمر ہو نہ كہ قيامت كے بپا ہونے كا وقت اس سے مندرجہ بالا مطلب واضح ہوتا ہے_

۱۰_معاد كا انكار اور كائنات ميں الله كى عظيم قدرت كو نظر انداز كرنا ايك ظالمانہ عمل ہے_أولم يروا فأبى الظالمون الاّ كفورا

۱۱_حق كے منكرين ظالموں كا الہى نشانيوں كے مد مقابل ايك ہى طريقہ تھا اور وہ انكا انكار ہے_فابى الظالمون الاّ كفورا

۱۲_ظلم اختيار كرنا الہى آيات كے انكار اور كفر كا پيش خيمہ ہے_فابى الظالمون الاّ كفورا

۱۳_انسان كے عقائدميں بعض شبھات ان كے الہى

۲۶۶

صفات ميں دقيق معرفت نہ ہونے كى بناء پر ہوتے ہيں _أولم يروا أن الله الذي قادر على أن يخلق مثلهم

يہ كہ الله تعالى نے منكرين معاد كے شبھہ كو دور كرنے كے لئے انہيں اپنى عظےم قدرت كى طرف متوجہ كيا ہے اس سے مندرجہ بالا نكتہ واضح ہوتا ہے_

آسمان:آسمانوں كى خلقت كامطالعہ ۲;آسمانوں كى خلقت كى اہميت ۳;آسمانوں كى خلقت كى عظمت ۴

الله تعالى :الله تعالى كى صفات سے جہالت كے آثار ۱۳ ; الله تعالى كى قدرت پر دلائل ۱ ; الله تعالى كى قدرت كو جھٹلانے كا ظلم ۱۰

الله تعالى كى نشانياں :الله تعالى كى نشانيوں كو جھٹلانے كا پيش خيمہ ۱۲; الله تعالى كى نشانيوں كو جھٹلانے والے ۱۱

انسان :انسان كى عمر كا محدود ہونا ۹

حق:حق كے منكرين سے سامنا كرنے كاطريقہ ۱۱;حق كے منكرين كا ظلم ۱۱

حقائق:غيبى حقائق كى علامات ۵

ذكر:آسمانوں كى پيدائش كے ذكر كے آثار ۱;زمين كى پيدائش كے ذكر كے آثار ۱

زمين :زمين كى خلقت كا مطالعہ ۲;زمين كى خلقت كى اہميت ۳;زمين كى خلقت كى عظمت ۴;

شبھات:شبھات كا سرچشمہ ۱۳

ظلم :ظلم كے آثار ۱۲;ظلم كے موارد ۱۰

كائنات :كائنات ميں قانون كى حاكميت ۸;كائنات ميں نظم ۸

كفار:كفار كى جہالت كے آثار ۴

كفر :كفركاپيش خيمہ ۱۲

مدت:مدت مسّمى ۹

معاد:قيامت سے پہلے معاد۸;معاد جسمانى ۶;معادكا قانون كے مطابق ہونا ۷;معاد كا يقينى ہونا ۷; معاد كوجھٹلانے كا ظلم ۱۰;معاد كو جھٹلانے كے اسباب ۴;معاد كى اہميت ۳;معاد كى شناخت كا پيش خيمہ ۱، ۲ ;معاد كا يقينى ہونا ۷; معاد كوجھٹلانے كا ظلم ۱۰;معاد كو جھٹلانے كے اسباب ۴;معاد كى اہميت ۳; معاد كى شناخت كا پيش خيمہ ۱، ۲

۲۶۷

آیت ۱۰۰

( قُل لَّوْ أَنتُمْ تَمْلِكُونَ خَزَآئِنَ رَحْمَةِ رَبِّي إِذاً لَّأَمْسَكْتُمْ خَشْيَةَ الإِنفَاقِ وَكَانَ الإنسَانُ قَتُوراً )

آپ كہہ ديجئے كہ اگر تم لوگ ميرے پروردگار كے خزانوں كے مالك ہوتے تو چرخ ہوجانے كے خوف سے سب روك ليتے اور انسان تو تنگ دل ہى واقع ہوا ہے (۱۰۰)

۱_پيغمبر (ص) پر انسانوں كو ان كى نفسانى غلط صفات كى ياد آورى اور خبردار كرنے كى ذمہ دارى _

قل لو أنتم تملكون خزائن رحمة ربيّ إذاً لأمسكتم

۲_پيغمبر (ص) پر مشركين كو ان كى بخل كى خصلت ياد لانے كى ذمہ دارى _

قل لو أنتم تملوك خزائن رحمة ربيّ إذاً لأمسكتم خشية الانفاق

يہ مطلب اس اساس پر ہے كہ پچھلى آيات كے پيش نظر اس آيت ميں بھى كفار مخاطب ہوں _

۳_مشركين جس قدر بھى ثروت مند ہوں وہ فقر وفاقہ سے ڈرتے ہوئے انفاق نہيں كرتے _

قل لو أنتم تملكون خزائن رحمة ربيّ إذاً لأمسكتم خشية الإنفاق

۴_انسان اگر چہ پروردگار كى رحمت كے تمام خزانوں كے مالك بھى بن جائيں پھر بھى بخل اور اپنے فقروفاقہ كے خوف ميں مبتلا ہونگے_قل لو أنتم تملكون خزائن رحمة ربيّ إذاً لأمسكتم خشية الإنفاق

يہ كہ الله تعالى نے بخل كى خصلت كو تمام انسانوں كے لئے بيان كيا ہے (وكان الإنسان قتوراً) لہذااحتمال ہے كہ (لو أنتم تملكون) كے مخاطب تمام انسان ہوں _

۵_انسان اگر چہ وسيع ثروت اور تمكنت كے مالك بھى ہوں پھر بھى بخل ميں مبتلا ہيں اوراس خصلت كو چھوڑنے والے نہيں ہيں _قل لو أنتم تملكون خزائن رحمة ربيّ إذاً لأمسكتم خشية الانفاق

۶_مشركين حتّى كہ اپنى مادى حاجات پورى ہونے اور وسيع ذرائع و وسائل ركھنے كے باوجود بھى انفاق سے پرہيز كرتے ہيں _لن نومن لك حتّى تفجرلنا قل لو أنتم تملكون خزائن رحمة ربيّ إذاً لامسكتم

يہ كہ الله تعالى نے پچھلى آيات ميں مشركين كى پيغمبر (ص) سے مادى درخواستوں (چشمہ وغيرہ) كو بيان كيا اور اس آيت ميں وسيع وسائل ركھنے كى صورت ميں بھى انكے بخل كاذكر فرمارہا ہے' يہ مندرجہ بالا نكتہ كى بناء پر ہے _

۲۶۸

۷_الله كى رحمت ،وسيع وعظيم خزانوں كى حامل ہے_خزائن رحمة ربّي

۸_الله كى ربوبيت، رحمت سے ملى ہوئي ہے_رحمة ربّي

۹_فقر كا خوف ،بخل اور خساست كى جڑ ہے_إذا لا مسكتم خشية الإنفاق

۱۰_مال كى كثرت، انسان كے انفاق كى طرف ميلان اور بخل جيسى خصلت سے پرہيز ميں مؤثر نہيں ہے_

لوانتم تملكون ...لا مسكتم خشية الإنفاق

۱۱_فقروفاقہ كے خوف سے انفاق سے بخل، قابل مذمت و سرزنش ہے _لوانتم تملكون لا مسكتم خشية الانفاق

يہ كہ بخل اور خساست جيسى خصلت ركھنے كى بناء پر يہ آيت انسانوں يا مشركين كى مذمت كر رہى ہے_ اس سے مندرجہ بالا نكتہ واضح ہوتا ہے_

۱۲_انفاق، كبھى بھى انسان كے فقر كا موجب نہيں بنتا_لو أنتم تملكون لا مسكتم خشية الإنفاق وكان الإنسان قتورا

يہ كہ الله تعالى نے فقر كے خوف سے انفاق نہ كرنے كى مذمت كى ہے ممكن ہے اس حقيقت كو بيان كر رہا ہو كہ يہ خوف بے جا ہے اور انفاق، فقر كا موجب نہيں ہے_

۱۳_انسانوں ميں خساست اور بخل جيسى خصلت موجود ہے_وكان الإنسان قتورا

''قتوراً'' '' قتر'' سے صيغہ مبالغہ ہے كہ جس كا معنى نفقہ دينے سے پرہيز كرنا اور معمولى اور نا چيزچيزپر اكتفاء كرناہے_ (مفردات راغب)

۱۴_بخل كى بشر كے وجود ميں جڑ اور نوع انسان ميں ايك طاقت ور خصلت ہے_وكان الإنسان قتورا

۱۵_انسان كا كردار اپنى اندرونى خصلتوں سے متا ثر ہوتا ہے_لامسكتم وكان الإنسان قتورا

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ۱، ۲ ;آنحضرت (ص) كے انذار۱

اخلاق :برى اخلاقى صفات ۱۳

الله تعالى :

۲۶۹

الله تعالى كى ربوبيت كى خصوصيات ۸;اللہ تعالى كى رحمت ۷، ۸;اللہ تعالى كے خزانوں كى مالكيت ۴;اللہ تعالى كے خزانے ۷

انسان:انسانوں كا بخل ۴، ۵، ۱۰، ۱۳، ۱۴;انسانوں كو انذار۱ ; انسان كى صفات ۴، ۵، ۱۳، ۱۴; انسان كى صفات كے آثار ۱۵

انفاق :انفاق كا پيش خيمہ ۱۰;انفاق كے آثار ۱۲

بخل :بخل كا سرچشمہ ۱۴;بخل كى سرزنش ۱۱;بخل كے اسباب ۹

ثروت :ثروت كے آثار ۱۰

خوف:فقر سے خوف كى سرزنش ۱۱;فقر سے خوف كے آثار ۳، ۹

ڈراوے :ناپسنديدہ صفات سے ڈراوا ۱

فقر:فقر سے پريشانى ۴;فقر كے اسباب۱۲

كردار :كردار كى اساس ۱۵

مشركين :مشركين كا انفاق ترك كرنا۳، ۶;مشركين كا بخل ۳; مشركين كا ثروت مند ہونا ۳; مشركين كا خوف ۳ ; مشركين كى دنيا پرستى ۵; مشركين كى مادى درخواستيں ۶;مشركين كے بخل كا اعلان ۳

ياد آورى :ناپسنديدہ صفات كى يادآورى ۱

آیت ۱۰۱

( وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى تِسْعَ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ فَاسْأَلْ بَنِي إِسْرَائِيلَ إِذْ جَاءهُمْ فَقَالَ لَهُ فِرْعَونُ إِنِّي لَأَظُنُّكَ يَا مُوسَى مَسْحُوراً )

اور ہم نے موسى كو نوكھلى ہوئي نشانياں دى تھيں تو بنى اسرائيل سے پوچھو كہ جب موسى انكے پاس آئے تو فرعون نے ان سے كہہ ديا كہ ميں تو تم كو سحرزدہ خيال كر رہا ہوں (۱۰۱)

۱_الله تعالى كى طرف سے موسى (ع) كو نو عددروشن اور واضح معجزات عطا ہوئے _ولقد اتينا موسى تسع ء ايات بينات

۲_حضرت موسى (ع) كى دعوت اپنى رسالت كى حقانيت پر واضح دليلوں (معجزات) كے ساتھ تھى _

ولقد ء اتينا موسى تسع ء ايات بينات

۲۷۰

۳_پيغمبر (ص) كو ذمہ دارى دى گئي كہ وہ بنى إسرائيل سے موسى (ع) كو بہت سے معجزات عطا ہونے كے باوجود فرعون اور اس كے پيروكاروں كے حق قبول نہ كرنے كا اعتراف ليں _

ولقد ء اتينا موسى تسع ء ايات بينات فسئل بنى إسرائيل إذجائهم فقال له فرعون إنّى لأظنك ى موسى مسحورا

۴_موسى كے متعدد معجزات، فرعون پر كوئي اثر نہ ڈال سكے_

ولقد ء اتينا موسى تسع ء ايات بينات فقال له فرعون إنى لأظنك ى موسى مسحورا

۵_مشركين كو الله تعالى كى جانب سے معجزات اقتراحى عطا نہ كرنے كى وجہ ان كے حق كوقبو ل نہ كرنے كے حوالے سے علم الہى تھا_ولقد ء اتينا موسى فقال له فرعون إنى لاظنّك ى موسى مسحورا

مشركين كى درخواستوں كو رد كرنے كے بعد حضرت موسي(ع) كے بہت سارے معجزات كے باوجود فرعون كے كفر كا تذكرہ بتاتاہے كہ چونكہ مشركين بھى ايمان نہ لانے پر پكاارادہ كرچكے تھے 'لہذا ان كى درخواستيں قبول نہيں ہوئيں _

۶_مشركين مكہ كا پيغمبر (ص) كے مد مقابل محاذ قائم كرنا حضرت موسى (ع) كے مدمقابل فرعون كے محاذ كا تسلسل تھا_

وقالو لن نؤمن لك ...ولقد ء اتينا موسى ...فقال له فرعون إنّى لأظنك ى موسى مسحورا

۷_آنحضرت (ص) كے معجزہ (قرآن) كا مشركين مكہ كى طرف سے انكار كے حوالے سے الله تعالى كى آنحضرت (ص) كى حوصلہ افزائي _وقالو لن نؤمن لك ...ولقد ء اتينا موسى ...فقال له فرعون إنى لأظنك ى موسى مسحورا

۸_پيغمبر (ص) كے زمانے كہ يہوديوں كى حضر ت موسى (ع) اور فرعون كے حالات سے آگاہى _

فسئل بنى إسرائيل إذجائهم فقال له فرعون

۹_فرعون نے حضرت موسي(ع) كے نو عدد معجزات كا مشاہدہ كے بعد ان پر سحر اور سحر زدہ ہونے كا الزام لگايا _

ء اتينا موسى تسع آيات فقال لہ فرعون إنى لأظنك ى موسى مسحور

۱۰_فرعون نے محض اپنے ظن وگمان كى بناء پر حضرت موسى (ع) پر جادوگرى اور سحرزدہ ہونے كا الزام لگايا نہ كہ دليل وبرہان كى بناء پر_موسى ...فقال له فرعون إنّى لأ ظنك ى موسى (ع) مسحورا

۱۱_فرعون كا حضرت موسى (ع) اور ان كے معجزات كے بارے ميں دو گلى پا ليسى اور سياستمداروں جيساعيارانہ سلوك _موسى فقال له فرعون إنى لأظنك يموسى مسحورا

فرعون نے حضرت موسى (ع) كى دعوت اور ان كے معجزات كو قطعى طور پر رد نہيں كيا بلكہ دو گلى پاليسى

۲۷۱

كے انداز (ميرا گمان ہے) سے بات كى تا كہ جہاں تك ہوسكے ان كى مخالفت كرتا رہے اور جب مخالفت كرناناممكن ہو تو يہ كہے كہ ميرى پہلے والى مخالفت محض ايك ظن و گمان تھي_

۱۲_فرعون نے حضرت موسى (ع) كے معجزات كا مقابلہ كرنے سے عاجز ہونے اور ان سے خطرے كا احساس ہونے كى وجہ سے ان پر جادوگر ہونے كا الزام لگاياولقد ء اتينا موسى تسع ء ايات بينات فقال له فرعون إنّى لاظنك ى موسى مسحور يہاں احتمال ہے كہ اس مفعول ''مسحور'' اسم فاعل ''ساحر'' كا جانشين ہواہے لہذا اسى فاعل كے معنى ميں ہے چونكہ يہاں قرينہ يہ ہے كہ حضرت موسى (ع) كے اكثر معجزات جادو گرى كے الزام كے ساتھ زيادہ مطابقت ركھتے تھے_

۱۳_دليليں جس قدر بھى روشن اور واضح ہوں اگر انسان ميں ضرورى حد تك ان كو قبول كرنے كى استعداد نہ ہو وہ مؤثر نہيں ہونگي_ولقد ء اتينا موسى تسع ء ايات بينات فسئل بنى إسرائيل إذاجائهم فقال له فرعون إنّى لأظنك ى موسى مسحورا

۱۴_عن أبى جعفر (ع) فى قوله:''ولقد اتينا موسى تسع ء ايات بينات'' قال : الطوفان والجراد والقمل والضفادع والدم والحجر و البحرو العصاو يده _(۱) امام باقر (ع) سے الله تعالى كى اس كلام'' ولقد ء اتينا موسى تسع ء ايات بينات'' كے بارے ميں نقل ہوا ہے كہ :( حضرت موسى كے معجزات يہ تھے) طوفان'ٹڈي'جوئيں 'مينڈك' خون' پتھر' دريا' عصا اور يد (بيضا)

۱۵_عن موسى بن جعفر (ع)قال نفر من اليهود قالوا: أخبرنا عن الأيات التسع التى أوتيها موسى بن عمران قلت: العصا و إخراجه يده من جيبه بيضاء والجراد والقمل والضفادع و الدم ورفع الطور و المن و السلوى آية واحدة وفلق البحر (۲) امام كاظم (ع) نے فرمايا : يہوديوں كے گروہ نے كہا ہميں ان نو عدد نشانيوں كے بارے ميں بتائيں جو موسى (ع) بن عمران(ع) كو دى گئيں _ ميں نے كہا : عصا' نورانى حالت ميں گريبان سے ہاتھ نكالنا ' ٹڈى 'جوئيں ' مينڈك ' خون' كوہ طور كا بنى إسرائيل كے سروں پر آجانا' من وسلوى دو نوں ايك نشانى ہيں ' درياے نيل كے پانى كو پھاڑنا_

۱۶_عن صفوان بن عسال قال : قال النبي(ص) فى قوله تعالى :''ولقد ء اتينا موسى تسع آيات بينات'': لا تشركوا بالله شيئاً، ولا تسرقوا' ولا تزنوا ولا تقتلوا النفس التى حرم الله إلّا بالحق ولا تسحروا' ولا تا كلوا الربا، ولا تمشوا

____________________

۱') تفسير عياشى _ ج ۲ ص ۳۱۸، ح ۱۷۰_ نورالثقلين ج ۳ ص ۲۲۹، ح ۴۵۷_۲) قرب الاسناد ص ۳۱۸، ح ۱۲۲۸_ نورالثقلين ج ۳ ، ۲۲۹_

۲۷۲

ببرى إلى ذى سلطان ليقتله ولا تقذّفوا محضة وانتم يايهود عليكم خاصه لا تعدوا فى السبت ._(۱)

صفوان بن عسال كہتے ہيں كہ پيغمبر (ص) نے (اللہ تعالى كے كلام''ولقد اتينا موسى ...'' كے بارے ميں ) فرمايا : كسى چيز كو الله تعالى كا شريك قرار نہ ديں ، چورى اور زنا نہ كريں اور وہ جو كہ اس كا خون خداوند عالم نے محترم شمار كيا ہے اسے قتل نہ كريں سلطان سے كسى اچھے آدمى كى بدخوئي نہ كريں كہ اس كى موت كا سبب بنے اور كسى كى طرف زنا محضہ كى نسبت نہ ديں اور صرف تم يہوديوں كے لئے حكم ہے كہ ہفتہ كے دن نافرمانى (مچھلى كا شكار) نہ كريں _

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كى حوصلہ افزائي ۷;آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ۳;آنحضرت (ص) كے خلاف محاذ قائم كرنا ۶

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۶، ۷

اعداد:نوكا عدد ۱، ۹

اقرار:فرعون كے حق قبول نہ كرنے كا اقرار ۳; فرعونيوں كے حق قبول نہ كرنے كا اقرار ۳

الله تعالى :الله تعالى كا علم غيب ۵

انبياء:انبياء كے خلاف دشمنوں كا باہمى تو افق۶

برہان :برہان كے اثر كرنے كى شرائط ۱۳

بنى إسرائيل :بنى إسرائيل كا اقرار ۳

روايت :۱۴، ۱۵، ۱۶

فرعون:فرعون پر معجزے كا بے اثر ہونا ۴;فرعون كا سامنا كرنے كا طريقہ ۶، ۱۱;فرعون كى تہمتوں كا بے منطق ہونا ۱۰;فرعون كى تہمتوں كا فلسفہ ۱۲ ;فرعون كى تہمتيں ۹;فرعون كے عجز كے آثار ۱۲;

كفر:قرآن كا انكار۷

مشركين :مشركين كى درخواستوں كا رد ہونا ۵;مشركين كے حق قبول نہ كرنے كے آثار ۵;

مشركين مكہ:مشركين مكہ كا سامنا كرنے كا طريقہ ۶;مشركين مكہ كا كفر ۷/معجزہ:معجزہ اقتراحى كا رد ۵

____________________

۱) تفسير طبرى ج ۹ ، ص ۱۷۲،_ مجمع البيان ج ۶، ص۶۸۵_

۲۷۳

موسى (ع) :موسى (ع) پر جادو ہونے كى تہمت ۹، ۰ ۱; موسى (ع) پر جادو گرہونے كى تہمت ۱۰;موسى (ع) پر جادو گر ہونے كى تہمت كا فلسفہ ۱۲; موسى سے برتا ؤ كا طريقہ ۱۱;موسى (ع) كا قصہ ۹; موسى (ع) كا معجزہ ۲، ۳، ۴، ۹، ۱۴، ۱۵;موسى (ع) كى تعليمات ۱۶;موسى (ع) كى حقانيت كى دليليں ۲; موسي(ع) كى دعوتيں ۲;موسى كى دليليں ۲;موسى (ع) كے خلاف محاذ ۶;موسى (ع) كے معجزہ كى تعداد ۱

يہود:صدر اسلام كے يہوداور تاريخ ۸; صدر اسلام كے يہود اور فرعون كا انجام ۸; صدر اسلام كے يہود اور موسى (ع) كا قصہ ۸; صدراسلام كے يہوديوں كا آگاہ ہونا ۸

آیت ۱۰۲

( قَالَ لَقَدْ عَلِمْتَ مَا أَنزَلَ هَـؤُلاء إِلاَّ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ بَصَآئِرَ وَإِنِّي لَأَظُنُّكَ يَا فِرْعَونُ مَثْبُوراً )

موسى نے كہا كہ تمھيں معلوم ہے كہ سب معجزات آسمان و زمين كے مالك نے بصيرت كا سامان بناكر نازل كئے ہيں اور اے فرعون ميں خيال كر رہا ہوں كہ تيرى شامت آگئي ہے (۱۰۲)

۱_فرعون كا معجزات كو سحر كہنے كے باوجود، موسى (ع) كا ان كى حقانيت پر فرعون كے باطنى اعتقاد كا تذكرہ_

إنى لاظنك يا موسى مسحوراً _ قال لقد علمت ما ا نزل هؤلاء إلّا ربّ السموات والارض بصائرا

۲_حضرت موسى (ع) كے نو عدد معجزات اپنے الہى ہونے كے حوالے سے ہر ابہام وشك كو دور كرنے والے ہيں _

ولقد اتينا موسى تسع ء ايات قال لقد علمت ما ا نزل هؤلاء الاّ ربّ السموات والارض بصائرا

۳_فرعون اگر چہ حضرت موسى (ع) كى دعوت كى حقانيت سے كامل آگاہ تھا ليكن ہٹ دھرمى كى بناء پر ان كى مخالفت كر رہا تھا_فقال له فرعون إنى لا ظنك ى موسى مسحوراً_ قال لقد علمت ما انزل هولاء إلّا رب السموات والارض

۴_تمام آسمان اور زمين، الله تعالى كى ربوبيت كے تحت ہيں _ما أنزل هولاء إلّا رب السموات والارض

۵_كائنات كے پروردگار كے معجزات، لوگوں كے كمال

۲۷۴

اور بصيرت كو حاصل كرنے كے لئے نازل ہوئے ہيں _ما أنزل هؤلاء إلّا ربّ السموات والارض بصائر

۶_تخليق كائنات ميں بہت سے آسمان ہيں _رب السموات والارض

۷_معجزہ سے بصيرت اور فكر كا پيدا ہونا اس كے جادو اور سحر سے امتياز كا معيار ہے_

إنى لأظنك يا موسى مسحوراً _ قال لقد علمت ما ا نزل هؤلا إلّا بصائرا

فرعون كى طرف سے حضرت موسى (ع) كے معجزات پر جادو كى تہمت لگنے كے بعد حضرت موسى (ع) كا معجزات كو ''بصائر'' سے تاكيد كرنا ممكن ہے فرعون كے الزام كو معيار كے ذريعے رد كيا جارہا ہو يعنى سحر كبھى بھى بصيرت نہيں ديتا جبكہ معجزہ سے بصيرت حاصل ہوتى ہے _

۸_فرعون،باطنى طور پر سے آسمانوں اور زمين كے پروردگار پر عقيدہ ركھتا تھا _

قال لقد علمت ما أنزل هولاء إلّا رب السموات والارض

۹_حضرت موسى كا فرعون كو اس كى ہلاكت والے انجام كے بارے ميں خبردار كرنا_وإنى لأظنك يا فرعون مثبور

''ثبور'' ہلاك اور فاسد ہونے كے معنى ميں ہے_

۱۰_مقابلہ بالمثل اور حقيقت كا اظہار، حضرت موسى (ع) كى فرعون كا سامنے كرتے وقت كى خصوصيات ميں سے ہيں _

إنى لأظنك يا موسى مسحوراً وإنى لأظنك يا فرعون مثبورا

۱۱_معجزات الہى كى حقانيت كا علم پيدا كرنے كے بعد انكا ر، انسان كى ہلاكت كا موجب ہے_

لقد علمت وإنى لا ظنك يا فرعون مثبورا

جملہ ''وانى لأظنك ...'' اس كے بعد كہ فرعون نے جانتے ہوئے معجزات الہى كا انكار كرديا 'ممكن ہے اس كا الله كے روشن معجزات اور آيات كے انكار كا بدترين انجام بيان كرنے كے لئے ہو _

۱۲_فرعون كے مد مقابل حضرت موسى (ع) كا واضح لہجہ اور شجاعت_وإنى لأظنك ى فرعون مثبورا

۱۳_حق كى وضاحت كے بعد انذار،حق قبول نہ كرنے والوں كى اصلاح كا ايك ذريعہ ہے _ولقد علمت وإنى لأظنك يا فرعون مثبورا معجزہ لا نے اور فرعون كے رد كرنے كے بعد يہ جملہ ''انى لاظنك يا فرعون مثبوراً'' يہ احتمال ديتاہے كہ اصلاح كے لئے خبردار كيا گيا ہو_

آسمان :

۲۷۵

آسمانوں كا رب ۴;آسمانوں كى تعداد ۶;

اعداد :نو كا عدد ۲

الله تعالى :الله تعالى كى ربوبيت كا احاطہ ۴

بصيرت:بصيرت كے اسباب ۵، ۷

انذا ر:انذاركے آثار ۱۳;ہلاكت سے ڈراوا ۹

حق :حق قبول نہ كرنے والوں كى اصلاح كا انداز ۱۳;حق كى وضاحت كے آثار۲

زمين :زمين كا رب ۴

فرعون:فرعون كا انجام ۹;فرعون كا عقيدہ ۸;فرعون كا علم ۳;فرعون كا معجزہ كے بارے ميں عقيدہ

۱;فرعون كو ڈراوا ۹;فرعون كى الله كے بارے ميں شناخت ۸;فرعون كى دشمنى ۳; فرعون كى ہٹ دہرمى ۳

معجزہ:معجزہ اور جادو ميں فرق ۷;معجزہ جھٹلانے كے آثار ۱۱;معجزہ كا كردار ۷;معجزہ كى حقانيت كا علم ۱۱;معجزہ كے نازل ہونے كا فلسفہ ۵

موسى (ع) :موسى (ع) اور فرعون ۱۰;موسى (ع) پر جادو گرى كى تہمت ۱; موسي(ع) كا حق بات كہنا۱۰;موسى (ع) كا علم غيب ۱;موسى (ع) كا قصہ ۱۲;موسى (ع) كا واضح انداز ۱۲;موسى كامقابلہ بالمثل ۱۰ ; موسى (ع) كى حقانيت ۳ ; موسى (ع) كى خصوصيات ۱۲;موسى (ع) كى شجاعت ۱۲; موسى (ع) كے سامنا كرنے كى خصوصيات ۱۰;موسى (ع) كے دشمن ۳; موسي(ع) كے معجزہ كا سرچشمہ ۲;موسي(ع) كے معجزہ كى حقانيت ۱

ہلاكت :ہلاكت كا موجب ۱۱

آیت ۱۰۳

( فَأَرَادَ أَن يَسْتَفِزَّهُم مِّنَ الأَرْضِ فَأَغْرَقْنَاهُ وَمَن مَّعَهُ جَمِيعاً )

فرعون نے چاہا كہ ان لوگوں كو اس سرزمين سے نكال باہر كردے ليكن ہم نے اس كو اس كے ساتھيوں سميت دريا ميں غرف كرديا (۱۰۳)

۱_حضرت موسى (ع) كے معجزات كے مد مقابل كمزورى كا احساس كرنے كے بعد فرعون كا حضرت موسى (ع) اور

۲۷۶

بنى إسرائيل كو زمين سے مٹانے كا عزم_ولقد ا تينا موسى تسع آيات فا راد ا ن يستفزّهم من الارض

مندرجہ بالا مطلب كى بناء يہ نكتہ ہے كہ ''الارض'' سے مراد كرہ ارض ہو، تو اس صورت ميں ''استنفزاز'' سے مراد قتل اور نابود كرنا ہے_

۲_حضرت موسى (ع) اور بنى إسرائيل كا سرزمين مصر ميں موجود ہونا فرعون كے لئے ناقابل تحمل اور انہيں زبردستى وہاں سے نكالنے كا موجب تھا_فا راد أن يستفزّهم من الارض

يہ كہ ''الارض'' سے مراد سرزمين مصر ہو جو فرعون كى حكومت كا مركز تھى _ اس سے مندرجہ بالا نكتہ واضح ہوتا ہے_

۳_حضرت موسى (ع) كے مقابلہ ميں منطقى اور مناسب انداز سے سامنا كرنے سے عاجز آنے كے بعد فرعون ان كے خلاف جبري، تھكنڈوں پر اتر آيا_ولقد ء اتينا موسى تسع آيات بينات فقال له فرعون إنى لا ظنك ى موسى مسحوراً فاراد أن يستفزّهم من الارض

۴_فرعون كے حضرت موسى (ع) اور بنى إسرائيل كے خلاف ظالمانہ عزم كے بعد الله تعالى كے ارادہ كى بناء پر فرعون اور اس كے ہمراہ تمام لوگوں كا غرق ہونا _فأراد فأغرقنه ومن معه جميع

۵_الله تعالى كى طرف سے فرعون اور فرعونيوں پر حجت تمام ہونے كے بعد سخت اور ہلاكت ميں ڈالنے والى سزا_

ولقد ء اتينا موسى تسع آيات بينات فأراد ا ن يستفزهم ...فا غرقنه ومن معه

۶_فطرى اسباب الله تعالى كے رادہ كے طہور پذير كے مقام _فا غرقنه ومن معه جميع

۷_الہى عذاب نازل ہوتے وقت تمام ظالموں ' انكے ہمراہيوں اور انكے مددگاروں كو لپيٹ ميں لے ليتا ہے_

فا غرقنه ومن معه جميع

۸_الله تعالى ظالموں اور ان كے ساتھ ظلم ميں شريك لوگوں كو يكسان عذاب ديتا ہے_فأغرقنه ومن جميع

مندرجہ بالا مطلب كى بناء يہ نكتہ ہے كہ ''ومن معہ'' سے مراد، ظلم ميں فرعون كے مددگار اور شريك لوگ مراد ہوں نہ كہ صرف اس كے ہمرا ہ لوگ_

۹_فاسد عناصر اور ظالم حكومتوں كى تائيد ، ہمراہى اور ان كو مضبوط كرنے كا نتيجہ، ان جيسا ہلاكت والا انجام ہے_

فا غرقنه ومن معه جميع

۱۰_فاسد رہبروں اور حاكموں كا امتوں كى تباہى اور ہلاكت ميں اہم كردار _فقال له فرعون فأراد فأغرقنه ومن معه جميع فرعون كى ہلاكت كى داستان ميں عذاب كے مسئلہ

۲۷۷

ميں فرعون ايك اساسى عنصر كى شكل ميں دوسرے مددگاروں سے جدا، ضمير مفرد كى صورت ميں ذكر ہوا ہے يہ مندرجہ بالا مطلب كو بيان كرتا ہے_

۱۱_الله تعالى كا ارادہ، تاريخ كے فرعون اور جابروں كے ارادوں پر غالب ہے _

فأراد ا ن يستفزهم من الأرض فا غرقنه ومن معه جميع

۱۲_فى رواية أبى الجارود( عن أبى جعفر(ع) ) فى قوله( فا راد أن يستفزهم من الارض) وقد علم فرعون وقومه ما انزل تلك الأيات إلّإلله _(۱) ابى جارود كى روايت ميں امام باقر(ع) سے الله تعالى كے اس كلام''فأراد أن يستفزهم من الارض'' كے بارے ميں روايت ہوئي ہے كہ انہوں نے فرمايا : ...در حالى كہ فرعون اور ا س كى قوم جانتے تھى كہ يہ آيات، الله كے علاوہ كسى نے نازل نہيں كيں _

الله تعالى :الله تعالى كے ارادہ كا غلبہ ۱۱;اللہ تعالى كے ارادہ كے آثار ۴;اللہ تعالى كے ارادہ كے جارى ہونے كے مقام ۶;اللہ تعالى كے حجت تمام كرنے كے آثار ۵;اللہ تعالى كے عذابوں كى خصوصيات ۷، ۸/امتيں :امتوں كى ہلاكت كے اسباب ۱۰/بنى إسرائيل :بنى إسرائيل پر ظلم كے آثار ۴;بنى إسرائيل كا قتل ۱;بنى إسرائيل كا ملك بدر ہونا ۲;بنى إسرائيل كى تاريخ ۱، ۳;بنى إسرائيل كے دشمن۲;سرزمين مصر ميں بنى إسرائيل ۲

روايت : ۱۲//سزا كا نظام;۸//طبيعى اسباب :طبيعى اسباب كا كردار ۶

ظالم :ظالموں كا مغلوب ہونا ۱۱;ظالموں كى امداد كا انجام ۹; ظالموں كى امداد كى سزا ۷; ظالموں كى سزا ۷، ۸; ظالموں كے ساتھ تعاون كرنے كى سزا ۷، ۹;ظالموں كے معادنوں كى سزا ۸

فرعون :فرعون پر حجت كا تمام ہونا ۳; فرعون كا بے منطق ہونا ۳;فرعون كا عذاب۵;فرعون كا عجز ۱; فرعون كا قصہ ۳، ۴;فرعون كا معجزہ پر عقيدہ ۱۲ ; فرعون كى دشمني۱،۲; فرعون كس سازش۳; فرعون كى ہلاكت ۵; فرعون كے ظلم كے آثار ۲;فرعون كے عجز كے آثار ۳; فرعون كے غرق ہونے كى وجہ ۱۴

فرعونى لوگ:فرعونى لوگوں پر حجت تمام ہونا ۵;فرعونى لوگوں كا معجزہ كے بارے مےں عقيدہ ۱۲; فرعونى لوگوں كا مغلوب ہونا ۱۱;فرعونى لوگوں كى سزا ۵;فرعونى لوگوں كى ہلاكت ۵;فرعونى لوگوں كے ظلم كے آثار ۴;فرعونى لوگوں كے غرق ميں ہونے كى وجہ ۴

____________________

۱) تفسير قمى ج ۲، ص ۲۹، نورالثقلين ج۳، ص ۲۳۰، ح ۴۶۳_

۲۷۸

قائدين :فاسد قائدين كا كردار ۱۰

معاشرہ :معاشرتى آفات كى پہچان ۱۰

مفسدين:مفسدين كى امداد كاانجام ۹;مفسدين كے ساتھ تعاون كرنے كى سزا ۹

موسى (ع) :سرزمين مصر ميں موسى (ع) ۲;موسى (ع) پر ظلم كے آثار ۴ ; موسى (ع) كا قتل ۱;موسى (ع) كا قصہ ۱، ۳موسى (ع) كو ملك بدر كرنے كى سازش ۳;موسى (ع) كى ملك بدرى ۲;موسى (ع) كے دشمن ۱، ۲

ہلاكت :ہلاكت كے اسباب ۹

آیت ۱۰۴

( وَقُلْنَا مِن بَعْدِهِ لِبَنِي إِسْرَائِيلَ اسْكُنُواْ الأَرْضَ فَإِذَا جَاء وَعْدُ الآخِرَةِ جِئْنَا بِكُمْ لَفِيفاً )

اور اس كے بعد بنى اسرائيل كے كہہ ديا كہ اب زمين ميں آباد ہوجاؤ پھر جب آخرت كے وعدہ كا وقت آجائے گا تو ہم تم سب كو سميٹ كرلے آئيں گے (۱۰۴)

۱_قوم فرعون كى ہلاكت كے بعد الله تعالى كا بنى إسرائيل كو اپنى مورد نظرزمين (شام ويا مصر) پر سكونت كرنے كا حكم _

وقلنا من بعده لبنى إسرائيل اسكنوا الارض

۲_فرعون كى حكومت سے چھٹكارا پانے سے پہلے بنى إسرائيل كى كھٹن او ر دشوار زندگي_

فأراد ان يستفزهم من الأرض ...وقلنا من بعده لبنى إسرائيل اسكنوا الارض

احتمال ہے كہ ''اسكنوا الارض'' سے مراد زمين پر آرام لينا اور اضطراب سے باہر نكلنا مراد ہوكہ جس كا پہلے سے شكار تھے_

۳_انسانوں كا جابروں كے تسلط سے دور آرام وامن والى زندگى كو پانا ايك اہم اورقدر و قيمت والى بات ہے _

فأغرقنه ومن معه اسكنوا الارض

۴_فرعون كى ہلاكت كے بعد الله تعالى كى اجازت سے

۲۷۹

بنى إسرائيل كاسرزمين مصر يا شام پر تسلط اور حكومت_اسكنوا الارض

مندرجہ بالا مطلب كى بناء يہ احتمال ہے كہ ''اسكنوا'' سے مراد حكومت پانا ہو كہ اس دن تك بنى إسرائيل كے پاس يہ حكومت نہ تھى اور ''الارض'' سے مراد سرزمين مصر يا شام مراد ہو _

۵_الله تعالى كا بنى إسرائيل كو آرام اور حكومت پانے كے بعد آخرت سے غفلت نہ برتنے پرخبردار كرنا _

اسكنوا الأرض فإذا جاء وعدالأخرة جئنابكم لفيفا

۶_آرام اور معاشرتى قدرت كا حصول، انسان كے آخرت كے جہان سے غفلت كا موجب ہے_

اسكنوا الأرض فإذا جاء وعدالأخرة جئنابكم لفيفا

مندرجہ بالا مطلب كى بناء يہ ہے كہ ''اسكنوا الارض'' جوكہ حكومت اور قدرت سے كنايہ ہے كے ذكر كے بعد الله تعالى نے قيامت كے مسئلہ اور انسانوں كے حاضر ہونے كو بيان كيا _

۷_بنى إسرائيل سے الہى نعمتوں كا حساب لينے كے لئے ان كو جماعت كى صورت ميں قيامت ميں حاضر كرنا_

اسكنوا الأرض فإذاجاء وعد الأخرة جئنابكم لفيفا

مندرجہ بالا مطلب كى بناء يہ احتمال ہے كہ پچھلے قرينہ''اسكنوا الأرض '' كے پيش نظر بنى إسرائيل كا قيامت ميں گروہى صورت ميں حاضر كرنا اس لئے ہو كہ ان سے الله تعالى كى عظيم نعمت''اسكنوا الارض'' كا جواب لينا ہو ''_

۸_بازپرس كے لئے بنى إسرائيل كو فرعونيوں كے ساتھ گروہى شكل ميں روز قيامت حاضر كرنا_جئنابكم لفيف

اس بنا ء پر كہ ''كم'' سے مراد بنى إسرائيل اور ہلاك ہونے والے فرعونى لوگ ہوں تو يہ مندرجہ بالا مطلب سامنے آتا ہے_

۹_بنى إسرائيل كے اس سرزمين پر دوسرے فساد كے وقت كے بعد ان كو سرزمين فلسطين ميں اكھٹا كرنے كا الله تعالى كا ان سے وعدہ _فإذا جاء وعد الأخرة جئنابكم لفيفا

مندرجہ بالا مطلب كى بناء يہ احتمال ہے كہ ''وعدالأخرة'' سے ان دو وعدہ كے وقت كى طرف اشارہ ہو كہ جن كا اس سورہ كے آغاز ميں آيت ۴ ميں بنى إسرائيل كے ليے پيشگوئي كى گئي تھى اور ان كو خبر دار كيا گيا تھا _

آرام:آرام كے آثار ۶/الله تعالى :الله تعالى كى اجازت كا اثر ۴;اللہ تعالى كے احكام ۱;اللہ تعالى كے انذار۵;اللہ تعالى كے وعدہے ۹/بنى إسرائيل:بنى إسرائيل كا آخرت مؤاخذہ ۷، ۸;بنى إسرائيل كا اخروى حشر ۷ ، ۸;بنى إسرائيل كا اضطراب ۲;بنى إسرائيل كا فساد پيلانا ۹ ; بنى

۲۸۰

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897

898

899

900

901

902

903

904

905

906

907

908

909

910

911

912

913

914

915

916

917

918

919

920

921

922

923

924

925

926

927

928

929

930

931

932

933

934

935

936

937

938

939

940

941

942

943

944

945