تفسير راہنما جلد ۱۰

تفسير راہنما 6%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 945

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 945 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 254081 / ڈاؤنلوڈ: 3517
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۱۰

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

آیت ۲

( قَيِّماً لِّيُنذِرَ بَأْساً شَدِيداً مِن لَّدُنْهُ وَيُبَشِّرَ الْمُؤْمِنِينَ الَّذِينَ يَعْمَلُونَ الصَّالِحَاتِ أَنَّ لَهُمْ أَجْراً حَسَناً )

اسے بالكل ٹھيك ركھا ہے تا كہ اس كى طرف سے آنے والے سخت عذاب سے ڈرائے اور جو مومنين نيك اعمال كرتے ہيں انہيں بشارت ديدے كہ ان كے لئے بہترين اجر ہے(۲)_

۱_قران اور اس كى تعليمات انسانى معاشرہ كو مستحكم كرنے اور اس كى قيادت كرنے كے لئے ہيں _

أنزل على عبده الكتاب ولم يجعل له عوجاً قيّم ''قيم'' مقيم كے معنى ہيں _ يعنى مستحكم كرنے والا اور''قيّم القوم'' سے مراد قوم كے امر كو چلانے والا ہے_(لسان العرب سے اقتباس) يہاں يہ ذكر كرنا ضرورى ہے كہ ''قيّماً'' يا فعل مقدر ''جعل'' كے لئے مفعول ہے _ يعنى جعلہ قيماً يا ''الكتاب' ' كے لئے حا ل ہے_

۲_قران ايسى كتاب ہے كہ جو ہر قسم كے عدم اعتدال اور حق سے انحراف سے پاك ومنزہ ہے _

الحمدللّه الذى أنزل على عبده الكتاب قيّم ''قيّم '' جيسا كہ لسان العرب ميں آيا ہے ممكن ہے ''مستقيم'' كے معنى ميں بھى انحراف سے محفوظ كے معنى ميں ہو_

۳_كفر اختيار كرنے والے اور گناہ گار لوگ عذاب الہى ميں سخت مبتلا ہونگے_لينذر با ساً شديداً من لدنه

''با س'' سے مراد سختى ہے اور اس كے بعد ''يبشر المؤمنين '' كے قرينہ سے معلوم ہوا كہ يہاں وہ عذاب مراد ہے كہ جس سے كفار اور گناہ گاروں كو خبردار كيا گيا ہے_

۴_لوگوں كو شديد الہى عذاب سے ڈرانا قران كے پيغاموں ميں سے ہے_لينذر با ساً شديداً من لدنه

۳۰۱

''ينذر'' اور'' يبشّر'' ميں ضمير كا مرجع ممكن ہے ''الكتاب'' يا ''عبدہ'' ہو تو مندرجہ بالا نكتہ پہلے احتمال كى بناء پر ہوگا_

۵_اچھے كردار كے مؤمنين كو قرآن كى طرف ان كے لائق اور عظيم جزاء كى بشارت_

ويبشرالمؤمنين الذين يعملون الصالحات أنّ لهم أجراً حسنا

''أجراً'' كو عظمت بيان كرنے كے لئے بطور نكرہ لايا گيا ہے_

۶_انذار اور تبشير، پيغمبر (ص) كى شان اور ذمہ دارى ہے_ا نزل على عبده لينذر و يبشر المؤمنين

مندرجہ بالا مطلب كى بناء يہ ہے كہ ''ينذر'' اور ''يبشر'' مےں ضمير عبدہ كى طرف لوٹ رہى ہے_

۷_انسان كى تربيت اور ہدايت ميں خوف اور اميددلانے كا ساتھ ساتھ ہونا بہت ضرورى امر ہے_

لينذر با ساً شديداً ويبشر

۸_انسان، خوبيوں پر قائم رہنے اور انحراف سے بچنے كے لئے انذار اور تبشير كے محتاج ہيں _

لم يجعل له عوجاً قيماً لينذر با ساً شديداً ...و يبّشر

الله تعالى نے قرآن كا دو خوبيوں ''انذار أو تبشير '' كے ساتھ انسانى معاشرے كے لئے بعنوان مستحكم كرنے والا تعارف كروايا ہے تو اس سے معلوم ہوا كہ استحكام ان دو اسباب كے ضمن ميں پيدا ہوتا ہے_

۹_ہدايت پانے كے لئے پائدارى اور انحراف و كجى سے پرہيز لازمى شرط ہے_لم يجعل له عوجاً قيّماً لينذر ويبشر

۱۰_اعمال صالح كے حامل مؤمنين، بہترين جزاء پائيں گے_

ويبشرالمؤمنين الذين يعملون الصالحات أنّ لهم أجراً حسنا

۱۱_ايمان كا ثمرہ لينے كے لئے بہترين عمل كا حامل ہونا شرط ہے_

المؤمنين الذين يعملون الصالحات أن لهم أجراً حسنا

۱۲_سچے مؤمنين ، ہميشہ اعمال صالح ميں مشغول رہتے ہيں _المؤمنين الذين يعملون الصالحات

''يعملون'' فعل مضارع اور ''الصالحات'' كاجمع ''انا'' ہوسكتا ہے كہ مندرجہ بالا مطلب كى طرف اشارہ كر رہے ہوں _ يہاں يہ ذكر كرنا لازمى ہے كہ مندرجہ بالا مطلب ميں ''المؤمنين'' كے لئے ''الذين'' صفت توضےحى كے طور پرلى گئي ہے_

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كى بشارتيں ۶; آنحضرت (ص) كے ڈراوے ۶;آنحضرت (ص) كى رسالت ۶

الله تعالى :الله تعالى كے عذاب ۴

۳۰۲

انسان:انسان كى معنوى ضروريات ۸

ايمان:ايمان كے اثر كرنے كى شرائط ۱

تربيت:بشارت كى اہميت ۸;جزا كى بشارت ۵

تربيت:تربيت كا طريقہ ۷;تربيت ميں اميد دلانا ۷;تربيت ميں ڈراوا ۷

جزاء:اچھى جزاء ۱۰;جزاء كى شرائط ۱۱

اقدار:اقدار كے بقاء كا باعث ۸

ڈراوا:ڈراوا كى اہميت ۸;عذاب سے ڈراوا ۴

عذاب:اہلعذاب ۳;شديد عذاب ۳، ۴;عذاب كے مراتب ۳، ۴

عمل صالح:عمل صالح كے آثار ۱۱

قرآن:قرآن اور انحراف ۲; قرآن كا كردار ۱; قران كا منزہ ہونا ۲; قرآن كا ہدايت دينا ۱;قرآن كى بشارتيں ۵;قرآن كى خصوصيات۱، ۲; قرآن كے ڈراوے ۴;قرآن ميں اعتدال ۲

كفار :كفار كا عذاب ۳

گمراہي:گمراہى سے پرہيز ۹;گمراہى سے پرہيز كا پيش خيمہ ۸

گناہ گار افراد:گناہ كار وں كا عذاب ۳

معاشرہ :معاشرہ كے استحكام كے اسباب ۱

مؤمنين :صالح مؤمنين كا دائمى عمل ۱۲;صالح مؤمنين كو بشارت ۵;صالح مؤمنين كى جزاء ۵;مؤمنين كى خصوصيات ۱۲

ہدايت:ہدايت كى روش ۷;ہدايت كے لئے شرائط ۹

۳۰۳

آیت ۳

( مَاكِثِينَ فِيهِ أَبَداً )

وہ اس ميں ہميشہ رہنے والے ہيں (۳)

۱_نيك كردار مؤمنين جنت ميں ہونگے اور ان كى نعمتيں جاودانى ہيں _أن لهم أجراً حسناً مكثين فيه ا بدا

''فيہ'' كى ضمير كا مرجع كلمہ''اجر'' ہے ''ماكثين'' كے قرينہ سے ''اجر'' سے مراد جنت ہے _

۲_الله تعالى كى آخرت ميں نعمتيں اور جزاء زائل نہيں ہونے والى ہيں _أنّ لهم أجراً حسناً ماكثين فيه ا بدا

۳_مؤمنين كے دائمى اعمال صالح كا نتيجہ ان كا جنت ميں جاودانى ہونا ہے_يعملون الصالحات مكثين فيه أ بدا

جملہ ''يعملون الصالحات'' كے بعد ''ماكثين فيہ أبداً'' كا ذكر استمرار پر دلالت كرتا ہے تو اس سے يہ بھى معلوم ہوتا ہے كہ ان كا بہشت ميں جاوداں ہونا ان كے دائمى نيك اعمال كا نتيجہ ہے_

۴_قرآن كا انسان كو معنوى خوبيوں كى طرف ترغيب دلانے ميں اس كے ميلانات سے فائدہ اٹھانا_

يبشرالمؤمنين الذين يعملون الصالحات أنّ لهم أجراً حسناً_ ماكثين فيه أبدا

يہ بات واضح ہے كہ انسان كے وجود ميں جاودانى كا ميلان ہے تو قرآن نے اسے خوبيوں كى طرف ترغيب دينے كے لئے اسى ميلان سے فائدہ اٹھايا ہے_

۵_جاودانى جزاء ايك بہترين اجر ہے_أجراً حسناً _ ماكثين فيه أبدا

الله تعالى :الله تعالى كى جزاء كا جاودانى ہونا ۲

انسان :انسان كے ميلانات ۴

تربيت :تربيت كى روش ۴

جزاء :اچھى جزاء ۵;جاودانى جزاء ۵

جنت:جنت ميں جاودانيت كے اسباب ۳;جنت ميں

۳۰۴

ہميشہ رہنے والے ۱

خوبياں :خوبيوں كى طرف ترغيب ۴

عمل صالح:عمل صالح پر دوام كے آثار ۳

ميلانات:جاودانيت كى طرف ميلانات ۴

مؤمنين :مؤمنين بہشت ميں ۳;مؤمنين صالح بہشت ميں ۱

نعمت:اخروى نعمتوں ميں جاودانيت

آیت ۴

( وَيُنذِرَ الَّذِينَ قَالُوا اتَّخَذَ اللَّهُ وَلَداً )

اور پھر ان لوگوں كو عذاب الہى سے ڈرائے جو يہ كہتے ہيں كہ اللہ نے كسى كو اپنا فرزند بنايا ہے (۴)

۱_الله تعالى كے بيٹے كا عقيدہ ركھنا قرآن كے نازل ہونے كے زمانہ ميں عام تھا_

لينذربا ساً شديداً وينذر الذين قالوا اتخذالله ولدا

وہ تمام لوگ كہ جنہيں قرآن نے انذاز كيا ہے ان ميں سے خدا كے ليے بيٹے كا عقيدہ ركھنے والوں كا ذكر كيا ہے اس سے مندرجہ بالا مطلب ثابت ہوتا ہے_

۲_الله تعالى كے بارے ميں بيٹا ركھنے كا عقيدہ ايك غلط خيال ہونے كے ساتھ ساتھ شديد عذاب كا بھى موجب ہے_

لينذربا ساً شديداً وينذر الذين قالوا اتخذالله ولدا

گذشتہ آيت نے قران كے ايك پيغام كو الله تعالى كے شديد عذاب سے ڈرانا بيان كيا جبكہ اس آيت نے اس عذاب كے مستحق كے مورد كو بيان كيا ہے_

۳_وہ جو الله كے بارے ميں بيٹا ركھنے كے وہم ميں مبتلا ہيں انہيں خوف دلانا قرآن اور پيغمبر (ص) كى ذمہ دارى ہے_

وينذر الذين قالوا اتخذالله ولدا

۴_الله تعالى كے بارے ميں انسان كے عقيدہ كو صحيح كرنا قران كے اہم اہداف ميں سے ہے_

أنزل على عبده الكتاب ...وينذر الذين قالوا اتخذالله ولدا

۳۰۵

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كے انذار ۳;آنحضرت (ص) كى رسالت ۳

الله پر افتراء باندمنے والے :الله پر افتراء باندھنے والوں كو انذار۳

جاہليت :زمانہ جاہليت كے لوگوں كا عقيدہ ۱

عذاب :عذاب كے اسباب ۲;عذاب كے درجات ۲

عقيدہ:الله كے بارے ميں عقيدہ ۴;اللہ كے اولاد ركھنے كے بارے ميں عقيدہ ۱;اللہ كے بارے ميں اولادركھنے كا عقيدہ كے آثار ۲;باطل عقيدہ ۲; عقيدہ كو صحيح كرنے كى اہميت ۴

قران:قرآن كے اہداف ۴;قرآن كے ڈراوے ۳

آیت ۵

( مَّا لَهُم بِهِ مِنْ عِلْمٍ وَلَا لِآبَائِهِمْ كَبُرَتْ كَلِمَةً تَخْرُجُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ إِن يَقُولُونَ إِلَّا كَذِباً )

اس سلسلہ ميں نہ انھيں كوئي علم ہے اور نہ ان كے باپ دادا كو _ يہ بہت بڑى بات ہے جو ان كے منھ سے نكل رہى ہے كہ يہ جھوٹ كے علاوہ كوئي بات ہى نہيں كرتے (۵)

۱_اللہ تعالى كے فرزند كے بارے ميں عقيدہ ايك جاہلانہ عقيدہ ہے كہ جو معمولى سى علمى دليل سے بھى خالى ہے_

مالهم به من علم

''من علم'' ميں زائد اور عام كى تاكيد كے لئے ہے _اور ''بہ'' ميں ضمير قول (نصيحت) كى طرف لوٹ رہى ہے كہ جو ''قالوا'' سے استفادہ ہوتا ہے يعنى لوگوں كے الله كے بارے ميں فرزند ركھنے كے وہم ميں ہر كسى قسم كى آگاہى اور علم موجود نہيں ہے_

۲_زمانہ بعثت كے مشركين اور ان كے آبائو اجداد الله تعالى كے بيٹا ركھنے كے بارے ميں عقيدہ ركھتے تھے_

قالوا اتخذالله ولداً_ مالهم به من علم ولا لا بائهم

۳_اللہ تعالى كے بيٹے كے موجود ہونے كا عقيدہ زمانہ بعثت كے مشركين كى اپنے آبائو اجداد كى اندھى تقليد كا نتيجہ تھا_

قالوا اتخذالله ولداً_ مالهم به من علم ول لا بائهم

۴_ہر نسل كے عقائد ميں والدين، اجداد اور گھر ومعاشرہ كے ماحول كا گہرا اثر پڑتا ہے _

قالوا اتخذالله ولداً_ مالهم به من علم ولا لا بائهم

۳۰۶

''لأبائہم'' كے ذكر كرنے سے زمانہ بعثت كے لوگوں كے عقائد اور ميلانات كے ايك سبب كى طرف اشارہ ہو رہا ہے كہ جسے آبائو اجداد كى تقليد كہاجاتا ہے_

۵_انسان كے دينى عقائد اور معارف الہى كا علم و آگاہى پر استوارى ہونا ضرورى ہے _مالهم به من علم ولا لا بائهم

يہ كہ الله تعالى نے كفار كو ان كے اس عقائد كے بارے ميں كہ جن ميں انہيں علم نہ تھا مذمت كى ہے_ معلوم ہوتا ہے كہ عقائد اور اصول دين ميں صرف علم ويقين پر اعتماد كرنا چاہئے _

۶_علم ودانش كا فقدان، لوگوں اور معاشروں كے غلط اور اندھى تقليد ميں مبتلاء ہونے كا موجب بنتا ہے_

وقالو اتخذالله ولداً مالهم به من علم ولا لأبائهم

كلمہ ''لأبائہم'' سے اس بات كى طرف اشارہ ہو رہا ہے كہ مشركين كے عقائد تقليدى بناء پر تھے اور جملہ ''مالہم بہ من علم و ...'' بتا رہا ہے كہ مشركين اپنے عقائد ميں كوئي علمى اساس نہيں ركھتے تھے تو ان دونوں چيزوں سے معلوم ہوا كہ ''جہالت'' درحقيقت لوگوں اور معاشروں كے اندھى تقليد ميں مبتلا ہونے ميں اہم كردار ادا كرتى ہے_

۷_كسى بات كى قدروقيمت اس وقت ہوتى ہے جب اس كى بنياد علم و آگاہى كى بناء پر ہو _

مالهم به من علم كبرت كلمة تخرج من أفواههم

۸_الله تعالى كے بارے ميں بيٹے كا عقيدہ بہت عجيب اور ناقابل قبول اثرات اور نتائج كا حامل ہے_

قالوإتخذ الله ولداً كبرت كلمة تخرج من أفواههم

فعل ماضى ''كبرت'' ميں عين فعل كا مضموم ہونا تعجب كو بيان كر رہا ہے اور واضح ہے كہ جملہ ''كبرت كلمة ...'' اپنى بڑائي كى وجہ سے كسى ''بات'' كے بارے ميں نہيں ہے بلكہ غلط نتائج يادورى اور ياحقيقت كے بارے ميں ہے_

۹_الله تعالى كى طرف فرزند كى نسبت محض فضول اور جھوٹ ہے_

قالوإتخذ الله ولداً كبرت كلمة تخرج من أفواههم ان يقولون إلّا كذبا

۱۰_بے بنياد عقائد كى طرف مائل ہونے اور حقيقت و واقعيت سے دورى كى وجہ جاہلانہ روشوں پر اعتماد ہے_

مالهم به من علم ولا لأبائهم إن يقولون إلّا كذبا ً

كلمہ ''لأبائہم '' اس معنى پر اشارہ كر رہا ہے كہ ان لوگوں كى تقليد كہ جن كا عقيدہ علم ودانش كى بناء پر نہيں ہے بلكہ عقائد دينى

۳۰۷

تك پہنچنے كے لئے ايك غلط روش ہے اور آيت كے ذيل سے اس كا نتيجہ غلط اور حقيقت سے دور عقيدے كو بيان كيا جارہا ہے اس سے معلوم ہوا كہ جاہلانہ روشيں حقيقت اور واقعيت سے دور ہونے كا خطرہ ركھتى ہيں _

۱۱_الله پر افتراء باندھنا بہت بڑا گناہ ہے_قالوا اتخذالله ولداً كبرت كلمة إن يقولون إلّا كذبا

اجداد:اجداد كا كردار ۴

افترائ:الله پر افتراء باندھنا ۹;اللہ پر افتراء باندھنے كا گناہ ۱۱

اہميتں :اہميتوں كا معيار ۷

بات:بات كى قدروقيمت ۷

تقليد:اندھى تقليد كا موجب ۶

جہالت:جھالت كے آثار ۶، ۱۰

جھوٹ:جھوٹ كے موارد ۹

خاندان :خاندان كا كردار ۴

شخصيت :شخصيت كے حوالے سے آفات كى پہچانا ۶

عقيدہ:الله كى اولادكا باطل عقيدہ ۸; الله كى اولاد كے بارے ميں كا عقيدہ ۲;اللہ كى اولاد كے بارے ميں عقيدہ كا بے منطق ہونا ۱، ۹; الله كى اولاد كے عقيدہ كے آثار;اللہ كے بارے ميں اولادكے عقيدہ كا سرچشمہ ۳;اللہ كے بارے ميں اولادكے عقيدے كا تعجب انگيز ہونا ۸;باطل عقيدہ ۱;باطل عقيدہ كا پيش خيمہ ۱۰;عقيدہ كى بنياديں ۵;عقيدہ ميں علم ۵;عقيدہ ميں مو ثر اسباب ۴

علم:علم كى اہميت ۵، ۷

گناہ كبيرہ : ۱۱

مشركين :صدر اسلام كے مشركين كا عقيدہ ۲;صدر اسلام كے مشركين كى اندھى تقليد كا نتيجہ ۳;صدر اسلام كے مشركين كے آبائو اجداد كا عقيدہ ۲;صدر اسلام كے مشركين كے عقيدہ كا سرچشمہ ۳

معاشرہ:معاشرتى خطرات كو پہچاننا ۶;معاشرہ كا كردار ۴

۳۰۸

آیت ۶

( فَلَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَّفْسَكَ عَلَى آثَارِهِمْ إِن لَّمْ يُؤْمِنُوا بِهَذَا الْحَدِيثِ أَسَفاً )

تو كيا آپ شدت افسوس سے ان كے پيچھے اپنى جان خطرہ ميں ڈال ديں گے اگر يہ لوگ اس بات پر ايمان نہ لائے (۶)

۱_قرآن كے مد مقابل كفار كا ايمان نہ لانا اور احمقانہ محاذ قائم كرنا، پيغمبر (ص) كے حزن و ملال كا موجب تھا_

فلعلّك باخع نفسك على ء اثارهم إن لم يؤمنوا بهذا الحديث ا سفا

''باخٌ نفسك'' اسے كہتے ہيں كہ جو ہيجان اور غم كى شدت سے خود كو ہلاكت ميں ڈال دے ''مقاييس اللغة'' ميں آيا ہے كہ اس وقت كہا جاتا ہے''بَخع الرجل نفسہ'' كہ وہ سخت غصہ اور شديد ہيجان كى بناء پر اپنے آپ كو ہلاك كرڈالے_

۲_پيغمبر(ص) لوگوں كى ہدايت اور ان كے قرآن پر ايمان كے حوالے سے بہت اشتياق اور حرص ركھتے تھے _

فلعلّك باخع نفسك على ء اثارهم إن لم يؤمنوا بهذا الحديث أسفا

۳_وہ لوگ جو پيغمبر(ص) سے دور تھے آپ (ص) انہيں الہي پيغاموں كے پہنچانے اور بار بار دعوت كرنے ميں جان فشانى سے بھى دريغ نہيں كر رہے تھے_فلعلك باخع نفسك على ء اثارهم إن لم يؤمنوا

''آثار'' يعنى كسى چيز سے باقى رہنے والے نشان تو جملہ ''لعلك باخع على آثارہم'' سے مراد يہ ہے كہ اے پيغمبر (ص) آپ منہ موڑنے والوں كے پيچھے جاتے ہو اور انہيں الہى دعوتيں پہنچانے كے قصد سے ان كے پيچھے جاكر اپنے آپ كو ہلاكت ميں ڈال رہے ہو_

۴_پيغمبر (ص) ، كفار كے مقدر اور بد انجام كى بناء پر گہرے رنج اور افسوس ميں تھے_

فلعلّك باخع نفسك على ء اثارهم إن لم يؤمنوا بهذا الحديث ا سفا

''آثار'' سے مراد قرآن پر ايمان نہ لانے كا نتيجہ اور عاقبت مراد ہوسكتى ہے_(إن لم يؤمنوا بهذا الحديث ) تو اس صورت ميں''باخع نفسك على آثارهم'' يعنى اے پيغمبر (ص) اپنے آپ كو ان غلط نتائج كہ جو ان كے كفر كى بناء پر ہيں ' رنج ومشقت ميں قرار نہ ديں _

۵_الله تعالى پيغمبروں (ع) كو كفار كے كفر پر باقى رہنے اور ہٹ دھرمى كى بناء پر مورد مواخذہ قرار نہيں دے گا_

فلعلك باخع نفسك على ء اثارهم إن لم يؤمنوا

۳۰۹

۶_قرآن، بشر كے لئے ايس جديد پيغام ہے كہ جس كى پہلے كوئي مثال نہيں ملتي_لم يؤمنوا بهذالحديث

''حديث'' سے مراد''نيا اور جديد'' ہے _ تو يہاں احتمال ہے كہ يہ قديم كے مقابلے ميں حادث كے معنى ميں بھى ہو ہو، مندرجہ بالا مطلب پہلے معنى كى بناء پر ہے_

۷_قرآن وہ كلام ہے كہ جو حادث اور الله تعالى كى طرف سے وجود ميں آنے والا ہے _إن لم يؤمنوا بهذا الحديث

''حديث '' كا خواہ معنى جديد ہو خواہ قديم كے 'مقابل معنى ہو وہ قرآن كے حادث ہونے پر دلالت كر رہا ہے_

۸_اللہ تعالى كى بارگاہ ميں كفار كے حال پر پيغمبر (ص) كا غمگين ہونا ايك قابل تعريف اور توقع سے بڑھ كر حالت تھي_

فلعلك باخع نفسك على ء اثارهم إن لم يؤمنوا بهذا الحديث ا سفا

يہ آيت اگر چہ پيغمبر (ص) كو رنج وغم كے سبب ہلاكت ومشقت ميں ڈالنے سے خبردار كر رہى ہے ليكن ايك لطيف سى عنايت كے ساتھ اس بات كى تعريف بھى كى ہے كيونكہ خود افسوس كرنا مذموم نہيں ہے جبكہ اس كے بعض مرحلہ كو غير ضرورى قرار ديا ہے _فلعلك باخع نفسك على ء اثارهم ...ا سفا

۹_ كفار كے حال اور ان كى بد عاقبتى پر افسوس كرنا قابل تحسين ہے _فلعلك باخع نفسك على آثار هم اسفا

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كا ايثار ۳;آنحضرت (ص) كا غم۴، ۸; آنحضرت (ص) كا نيك عمل ۸;آنحضرت (ص) كا ہدايت دينا ۲;آنحضرت(ص) كى تبليغ ۳; آنحضرت (ص) كى تعريف ۸;آنحضرت (ص) كى چاہت ۲;آنحضرت (ص) كى كوشش ۳;آنحضرت (ص) كے رنج ۴;آنحضرت (ص) كے رنج كے اسباب ۱; آنحضرت (ص) كے غم كے اسباب ۱

الله تعالى :الله تعالى كا كلام ۷

انبياء:انبياء كى كا دائرہ كار ذمہ دارى ۵

انجام:بُرا انجام ۹

انسان :انسان كى ہدايت كى اہميت ۲

ايمان:قرآن پر ايمان كى اہميت ۲

سزا:ذاتى بناء پر سزا ۵

سزا كا نظام : ۵

۳۱۰

عمل:پسنديدہ عمل ۹

قرآن :قرآن كاحدوث۷;قرآن كا سرچشمہ ۷; قران كا نيا پن ۶;قرآن كى خصوصيات ۶

كفار:كفار پر غم ۸، ۹;كفار كا انجام ۹;كفار كا برا انجام ۴;كفار كى ھٹ دھرمى ۵

كفر :قرآن كے كفر كے آثار ۱

آیت ۷

( إِنَّا جَعَلْنَا مَا عَلَى الْأَرْضِ زِينَةً لَّهَا لِنَبْلُوَهُمْ أَيُّهُمْ أَحْسَنُ عَمَلاً )

بيشك ہم نے روئے زمين كى ہر چيز كو زمين كى زينت قرار ديديا ہے تا كہ ان لوگوں كا امتحان ليں كہ ان ميں عمل كے اعتبار سے سب سے بہتر كون ہے (۷)

۱_زمين پر موجودات اور طبيعت كے مظاہر ،اللہ تعالى كى مخلوق اور زمين كے لئے زينت كا سامان ہيں _

إنا جعلنا ما على الأرض زينة له

۲_مظاہر طبيعت كا جلوہ اور خوبصورتى لوگوں كى آزمائش كا باعث ہے_زينة لها لنبلوهم أيّهم أحسن عملا

۳_انسان كو آزمانے كا ہدف، نيك كردار لوگوں كو دوسروں سے ممتاز كرنا ہے_لنبلوهم أيهم أحسن عملا

۴_انسان كى تخليق اور اس كے حوالے سے الله كي عنايات كا فلسفہ ،بہترين عمل اور بلندترين عامل كا موجود ميں آنا ہے_

إنا جعلنا لنبلوهم أيهم أحسن عملا

عبارت ''لنبلوہم'' زمين پر الله كى عنايات كى تخليق كے فلسفہ اور سبب كى وضاحت ميں دو چيزوں كے تحقق كے پيش خيمہ كى طرف اشارہ كر رہى ہے:۱_ انسانوں ميں بہترين عمل كرنے والا۲_ اعمال ميں سے بہترين عمل _

۵_زمين كى زيبائياں اور جلوے ،انسانى حركت (ترقي) اور اس كے عمل كے ظاہر ہونے كا پيش خيمہ ہيں _

انا جعلنا ما على الأرض زينة لهالنبلوهم أيهم أحسن عملا

۶_انسانوں كى لياقت اور صلاحيتوں كو ظاہر كرنے كے لئے اشتياق اور كوشش كا پيش خيمہ فراہم كرنا ايك ضرورى قدم ہے_جعلنا زينة لها لنبلوهم

اس آيت ميں زمين سے نكلنے والى چيزوں كى زينت اور خوبصورتي، آزمائش اور امتحان كا پيش خيمہ ہے اسى كى وضاحت اس طرح ہے، خوبصورتى اور جلوے اس ميں انگيزہ پيدا كرتے ھيں اور اسے حركت ميں لاتے ہيں اور يہ حركت وكوشش

۳۱۱

اس كى آزمائش كا پيش خيمہ فراہم كرتى ہے _ اس رابطہ سے مطلب سامنے آتا ہے كہ لوگوں كو حركت ميں لانے كے لئے برانگيختہ كئے بغير ان كى صلاحيتوں كے ظاہر كرنے كا پيش خيمہ فراہم نہيں ہوتا_

۷_پيغمبر (ص) اور الہى رہبروں كا وظيفہ يہ ہے كہ وہ راہ ہدايت كو ہموار كريں اور حق انتخاب خود لوگوں كو ديں _

فلعلك باخع نفسك إنا جعلنا ما على الأرض زينة لهالنبلوهم

زمين كے فريب دينے اور وہاں مقام امتحان ہونا يہ سب كچھ پيغمبر (ص) كى رسالت كے اختيار، انذارو تبشير محدود بيان كرنے كے بعد اس مطلب كو بيان كر رہا ہے كہ دينى رہبروں كا وظيفہ ہدايت ہے _ اپنا راستہ منتخب كرنا لوگوں كا كام ہے_

۸_دنيا ميں انسان كا عمل اس كے الله كى آزمائش ميں فتح يا شكست كو معين كرتا ہے_لنبلوهم أيهم أحسن عملا

۹_قرآن كے انسان كو پيش كئے گئے اہداف ميں سے اس كا اپنے اختيار اور علم كى بناء پر راہ كا انتخاب اور زمين پر زندگى گزارنے كے لئے مناسب وسائل پيدا كرنا ہے_لم يؤمنوا بهذإلحديث ...جعلنا ما على الأرض زينة لهالنبلوهم

گذشتہ آيت ميں الله تعالى نے پيغمبر (ص) كو لوگوں كے قرآن پر ايمان لانے ميں بہت زيادہ زور دينے سے منع كيا اور اس آيت ميں بيان ہو اہے كہ دنيا اور اسكے جلوے انسانوں كى آزمائش كے لئے بپا ہوئے ہيں _ لہذا اگر چہ الله نے قرآن كو انسان كے لئے علم وآگاہى كا سرمايہ قرارديا ہے _ ليكن وہ نہيں چاہتا ہے كہ اسے قبول كرنے كے لئے اس پر جبر كرے بلكہ وہ چاہتاہے كہ وہ اپنى كامل آگاہى اور اختيار سے اس آزمائش ميں شركت كرے_

۱۰_لوگوں كو ايمان لانے پر مجبور كرنا ،خلقت كے ہدف اور امتحان سے سازگار نہيں ہے_فلعلك باخع نفسك إنا جعلنا ما على الأرض ...لنبلوهم زمين اور اس كى نعمات كى تخليق كا فلسفہ ، انسانوں كا امتحان بتانا شايد اس نكتہ كى طرف اشارہ كر رہا ہو كہ اس ہدف اور فلسفہ كى بناء پر لوگوں كو ايمان پر مجبور نہيں كيا جاسكتا اور نہ وہ يہ توقع ركھيں كہ وہ سب كے سب پيغمبروں اور ہدايت كے مناديوں كى دعوت پر سر تسليم خم كرديں گے_

۱۱_كفار كا قرآن كى جديد خوبيوں سے منہ پھيرنا ان كى دنيا طلبى كا نتيجہ ہے_لم يؤمنوا بهذا الحديث ما على الأرض زينة لها لنبلوهم جملہ''إنّا جعلنا ما على الأرض زينة لها'' ہوسكتا ہے كہ كفار كے منہ پھيرنے كى علت بيان كر رہا ہو يعنى دنيا كى خوبصورتى باعث بنى كہ وہ اس ميں مست رہيں اور قرآن پر ايمان نہ لائيں _

۳۱۲

۱۲_دنيا كے مادى جلووں پر فريفتہ ہونا،نيك كردار ركھنے كا اصلى مانع ہے_ما على الأرض زينة لها لنبلوهم أيهم أحسن عملا

۱۳_انسانوں كى فطرت ميں خوبصورتى كى طرف ميلان موجود ہے_جعلناما على الأرض زينة لها لنبلوهم

انسان كو آزمانے كے لئے خوبصورتى كى تخليق اس وقت معنى دے گى كہ خوبصورتى كى طرف ميلان وجود انسان ميں ڈالا گيا ہو_

۱۴_عن على بن الحسين (ع) ان الله عزّوجلّ إنما خلق الدنيا وخلق أهلها ليبلوهم أيهم أحسن عملاً لآخرته _(۱)

امام سجاد (ع) سے روايت ہوئي كہ انہوں نے فرمايا : بے شك الله تعالى نے دنيا اور اسكے رہنے والوں كو فقط اس لئے خلق كيا تاكہ انہيں آزمائے كہ ان ميں سے كون اپنى آخرت كے لئے بہترين عمل كرتا ہے_

۱۵_عن أبن عمر قال: تلا رسول الله (ص) هذه الآية : ''لنبلوهم ايّهم أحسن عملاً'' فقلت: ما معنى ذلك يا رسول الله (ص) ؟ قال : ليبلوكم ايكم أحسن عقلاً و اورع عن محارم الله وا سرعكم فى طاعة الله _(۲)

ابن عمر كہتے ہيں كہ رسول الله (ص) نے يہ آيت تلاوت فرمائي:'' لنلبوهم أيهم أحسن عملاً'' تو ميں نے عرض كيا : اے رسول الله (ص) اس بات كا مطلب كيا ہے ؟ انہوں (ص) نے فرمايا: (اس كا مطلب يہ ہے كہ) تاكہ الله تعالى تمھارا امتحان لے كہ تم ميں كسى كى عقل بہتر ہے اور كون زيادہ حرام سے پرہيز كرتا ہے اور كون اطاعت كرنے ميں جلدى كرتا ہے _

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ۷

احسان:احسان كے موانع ۱۲

استعداد :استعداد كے ظاہر ہونے كا پيش خيمہ ۶

الله تعالى :الله تعالى كى خالقيت ۱;اللہ تعالى كے امتحان ۸

امتحان :امتحان كا پيش خيمہ ۲;امتحان كا فلسفہ ۱۰; امتحان ميں شكست كے اسباب ۸;امتحان ميں كاميابى كے اسباب ۸

____________________

۱) كافى ج۸، ص ۷۵، ح ۲۹، نورالثقلين ج۳، ص ۲۴۳، ح ۱۴_

۳۱۳

انسان :انسان كا اختيار ۷، ۹;انسان كى خلقت كا فلسفہ ۴، ۱۴;انسان كى فطرتى چيزيں ۱۳;انسان كے امتحانات ۲، ۱۴;انسان كے امتحان كا فلسفہ ۳; انسان كے ميلانات ۱۳;انسان ميں خوبصورتى كى چاہت ۱۳;

انگيزہ :انگيزہ كے پيش خيمہ كى اہميت ۶

ايمان :ايمان ميں جبر كى نفى ۱۰

جبرواختيار : ۹

جبر كا باطل ہونا ۱۰

دنياوى چاہت :دنياوى چاہت كے آثار ۱۲

دينى رہبر:دينى رہبروں كى ذمہ دارى ۷

روايت : ۱۴، ۱۵

زمين :زمين كى زينتيں ۱

طبيعت:طبيعت كا خالق طبيعت ;طبيعت كى خوبصورتيوں كا كردار ۵;كى خوبصورتيں ۱،۲

عمل :بہترين عمل كا تحقق ۴; عمل كا پيش خيمہ ۵عمل كے آثار ۸

قرآن :قرآن سے منہ پھيرنے كے اسباب ۱۱; قرآن سے منہ پھير نے والے ۱۱;قرآن كا فلسفہ ۹

كفار:كفار كى دنياوى چاہت كے آثار ۱۱

كوشش:كوشش كے پيش خيمہ كى اہميت ۶

لوگ:لوگوں كى ہدايت كى اہميت ۷

مخلوق:مخلوق كا فلسفہ ۱۰، ۱۴

موجودات :موجودات كا خالق ۱

ميلانات:خوبصورتى كى طرف ميلانات ۱۳

نعمت :نعمت كا فلسفہ ۴

نيكى كرنے والے:نيكى كرنے والوں سے مراد ۱۵;نيكى كرنے والوں كى تشخيص ۳

۳۱۴

آیت ۸

( وَإِنَّا لَجَاعِلُونَ مَا عَلَيْهَا صَعِيداً جُرُزاً )

اور ہم آخر كار روئے زمين كى ہر چيز كو چيٹل ميدان بنادينے والے ہيں (۸)

۱_الله تعالى زمين كى تمام نعمات اور مخلوقات كو بنجر مٹى ميں تبديل كردے گا_

إنا جعلنا ما على الأرض ولنا لجاعلون ما عليها صعيداً جرزا

''صعيد '' يعنى خاك اور ''جرز'' اس زمين كو كہتے ہيں كہ جو ہر قسم كى نباتا ت پيدا كرنے كى صلاحيت سے محروم ہو_

۲_زمين كے تمام موجودات اور اس كے ظاہرى جلوے بالآخر فنا اور نابودى كے حكم ميں آجائيں گے_

وإنا لجاعلون ما عليها صعيداً جرزا

۳_زمين كى دلكشياں اور مادى جلوے، عارضى ' ناپائدار اور ناقابل بھروسہ امور ميں سے ہيں _

زينة لها وإنّا لجاعلون ما عليها صعيداً جرزا

۴_زمين آخر كار لا حاصل اور نباتات سے خالى بنجر مٹى ميں تبديل ہوجائيگى _وإنا لجاعلون ماعليها صعيداً جرزا

۵_زمين كے مواہب اور دلكشيوں كے ناپائدار ہونے پر توجہ، انسان كا مظاہر دنيا كى طرف ميلان پيدا نہ كرنے كا موجب ہے_إنا جعلنا ما على الأرض زينة وإنّا لجاعلون ما عليها صعيداً جرزا

آزمائش كے مسئلہ كو بيان كرنے كے بعد زمين كے انجام بيان كرنے اور لوگوں كو اس كے مواھب كے ناپائدار ہونے كى طرف توجہ دلانے كا ہدف يہ ہے كہ دنيا كى دلكشيوں كو اپنے دل ميں نہ بساليں اور ان تك پہنچنا اپنا ہدف نہ بناليں _

الله تعالى :الله تعالى كے افعال۱

دنياوى چاہت:دنياوى چاہت سے مانع ۵

ذكر:مادى دلكشيوں كے ناپائيدار ہونے كا ذكر۵

زمين:

۳۱۵

زمين كا چٹيل ميدان ميں تبديل ہونا ۴; زمين كى عاقبت ۴

طبيعت :طبيعت كى دلكشيوں كا انجام ۲; طبيعت كى دلكشيوں كا ناپائيدار ہونا ۲،۳

مٹى :لاحاصل مٹى ميں تبديل ہونا ۱

موجودات:موجودات كا انجام ۲;موجودات كا مٹى ميں تبديل ہونا ۱;موجودات كى ناپائيدار ى ۲

آیت ۹

( أَمْ حَسِبْتَ أَنَّ أَصْحَابَ الْكَهْفِ وَالرَّقِيمِ كَانُوا مِنْ آيَاتِنَا عَجَباً )

كياتمھارا خيال يہ ہے كہ كہف و رقيم والے ہمارى نشانيوں ميں سے كوئي تعجب خير نشانى تھے (۹)

۱_اصحاب كہف كا قصہ، الله تعالى كى آيات اور نشانيوں ميں سے ہے_

ام حسبت إن أصحاب الكهف والرقيم كانوا من ء اياتنا

۲_''اصحاب كہف ''كا دوسرا نام'' اصحاب رقيم'' ہے_أصحاب الكهف والرقيم

چونكہ اس سورہ كى آيات ميں '' اصحاب رقيم'' كے حوالے سے كوئي بات (جدا) ذكر نہيں ہوئي تو احتمال ہے كہ'' اصحاب كہف ''كا ہى دوسرا نام اور وصف ''اصحاب رقيم ''ہے_ اور چونكہ ''رقيم'' سے مراد لكھا ہوا ہے تو بعض نے كہا كہ اس لئے اصحاب كہف كو اصحاب رقيم كہا گيا ہے كہ ان كے حالات غار كى ديوار يا كسى او رجگہ پتھر پر لكھے ہوئے تھے_

۳_اگر الله تعالى كى قدرت اور ارادے پر توجہ كى جائے تو اصحاب كہف كا ماجراحيرت انگيز نہيں ہے_

ام حسبت أنّ أصحاب الكهف كانوا من ء اياتنا عجبا

آيت كى ابتداء ميں ''ام'' ام منقطعہ ہے _ استفہام اور ا نكار كے ساتھ جو كہ بيان ہونے كا معنى ديتا ہے لہذا عبارت سے يوں مراد ہوگى '' آيا آپ نے يوں گمان كيا كہ اصحاب كہف ...''

۴_الله تعالى كے پاس اصحاب كہف سے كہيں زيادہ حيرت انگيز نشانياں ہيں _

أم حسبت أن أصحاب الكهف كانو من ء ايتنا عجبا

واقعہ اصحاب كہف كا لوگوں كى نظر ميں حيرت انگيز ہونے كے باوجود اس واقعہ سے حيرت و تعجب كى نفى اس مطلب پر گواہ ہے كہ الله تعالى نے اس واقعہ سے كہيں زيادہ عجيب نشانياں خلق فرمائي ہيں _

۵_قرآن كے نازل ہونے سے پہلے بھى لوگوں كے درميان اصحاب كہف كى داستان موجود تھي_

ام حسبت أن أصحاب الكهف والرقيم كانوا من ء اياتنا عجبا

۳۱۶

آيت كے سياق اور انداز بيان سے معلوم ہورہا ہے كہ زمانہ بعثت كے لوگ اصحاب كہف كے واقعہ كے حوالے سے معلومات اگر چہ ناقص ہى كيوں نہ ہوں ركھتے تھے اور اسے عجيب شمار كرتے تھے_

۶_اصحاب كہف كى داستان بيان كرنے كے مقاصد ميں سے ايك پيغمبر اكرم (ص) كو تسلى دينا اور ان كا رنج وغم برطرف كرنا ہے_من حسبت أن أصحاب الكهف والرقيم كانوا من ء اياتنا عجبا

''حسبت'' پيغمبر (ص) كو خطاب ہے _ آيات كا سياق و سباق بتارہا ہے كہ يہ آيت گذشتہ آيات بالخصوص''لعلك باخع نفسك'' سے ربط ركھتى ہے _ ايك احتمالى وجہ يہ بھى ہے كہ اصحاب كہف كى داستان اور انكى صفات ، بيان كرنے كا مقصد يہ پيغام دينا بھى ہوسكتا ہے كہ حقيقى مؤمنين اگرچہ كم ہيں ليكن بہت اہميت كے حامل ہيں ان كا كفار كى اكثريت كے مد مقابل آنا ايك قسم كى دلى طور پر تسلى ہے_

۷_''عن أبى عبدالله (ع) فى قوله : '' ام حسبت أن أصحاب الكهف والرقيم '' قال : هم قوم فرّوا وكتب ملك ذلك الزمان بأسمائهم وأسماء آبائهم وعشائرهم فى صحف من رصاص'' _(۱)

امام صادق (ع) سے الله تعالى كے اس كلام : ''ام حسبت أن أصحاب الكہف و الرقيم ...'' كے بارے ميں روايت ہوئي ہے كہ آپ (ع) نے فرمايا : يہ وہ لوگ تھے كہ جو فرار ہوئے تھے اور اس زمانے كے بادشاہ نے ان كے نام ان كے آبائو اجداد اور ان كے قبيلے ناموں كو سيسے كى چندالواح پر لكھے ہوئے تھے_ ( اس ليے اصحاب كہف كو اصحاب رقيم بھى كيا جا تا ہے )_

۸_عن نعمان بن بشير انّه سمع رسول الله يحدث عن أصحاب الرقيم : انّ ثلاثة نفر دخلوا إلى الكهف فوقع من الجبل حجرعلى الكهف فا وصد عليهم ففرج الله عنهم وخرجوا إلى أهليهم راجعين _(۲)

نعمان بن بشير سے نقل ہواكہ اس نے رسول الله (ص) سے سنا كہ آپ (ص) نے اصحاب رقيم كے بارے ميں فرمايا : وہ تين افراد تھے كہ جو غار ميں داخل ہوئے اور ايك پتھر پہاڑ سے غار پر گرا اور غار كو ان پر بند كرديا پس الله تعالى نے ان كے امر ميں گشائش پيدا كى (اور وہ غار سے آزاد ہوئے) اوراپنے گھر والوں كى طرف پلٹ گئے _

۹_عن أبى عبدالله (ع) قال : إنّ أصحاب

____________________

۱) تفسير عياشى ج ۲، ص ۳۲۱ ،ح۵ _ نورالثقلين ، ج ۳، ص ۲۴۴، ح۲۱_۲) الدرالمنشور، ج ۵،ص ۳۶۳_

۳۱۷

الكهف ا سرّوا الإيمان وأظهروا الكفر (۱)

امام صادق (ع) سے روايت نقل ہوئي ہے كہ آپ (ع) نے فرمايا : اصحاب كہف نے اپنے ايمان كو مخفى ركھا اوركفر كا اظہار كرتے تھے _

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كو تسلى دينا ۶

اصحاب رقيم :اصحاب رقيم سے مراد ۲

اصحاب كہف:اصحاب كہف كا تقيہ ۹; اصحاب كہف كا قصہ ۱

،۳،۴ ،۷، ۸،۹ ; اصحاب كہف كى تعداد ۸; اصحاب كہف كے قصہ كا فلسفہ۶ ;اصحاب كہف كے قصہ كى تاريخ ۵; اصحاب كہف كے نام ۲

الله تعالى :الله تعالى كى قدرت كى عظمت ۳;اللہ تعالى كے ارادہ كى عظمت ۳

الله تعالى كى نشانياں :الله تعالى كى نشانيوں كى عظمت ۳

روايت: ۷ ، ۸،۹

قرآن مجيد:قرآن مجيد كے قصوں كا فلسفہ ۶

آیت ۱۰

( إِذْ أَوَى الْفِتْيَةُ إِلَى الْكَهْفِ فَقَالُوا رَبَّنَا آتِنَا مِن لَّدُنكَ رَحْمَةً وَهَيِّئْ لَنَا مِنْ أَمْرِنَا رَشَداً )

جب كہ كچھ جوانوں نے غار ميں پناہ لى اور يہ دعا كى كہ پروردگار ہم كو اپنى رحمت عطا فرما اور ہمارے لئے ہمارے كام ميں كاميابى كا سامان فراہم كردے (۱۰)

۱_اصحاب كہف وہ گروہ تھا كہ جو كفر و منحرف معاشرہ سے خطرہ كى بناء پر پہار كى طرف پناہ لينے كے لئے بھاگ نكلے تھے_

اذ ا وى الفتية إلى الكهف

''ا وى إلى كذا'' يعنى اس جگہ كى طرف بڑھا اوراسے اپنى پناہ گاہ اور جائے سكونت قرار ديا_

۲_اصحاب كہف كى غار كى طرف حركت جوانمردى اور عظمت كى تلاش كى بناء پر تھي_

إذا وى الفتيةإلى الكهف فقالوا ربّنا

''فتية'' ،''فتى '' كى جمع ہے كہ جس كا معنى جوان ہے_ اس كلمہ كا اصحاب كہف كے بارے ميں استعمال، ممكن ہے اس

۳۱۸

حوالے سے ہو كہ وہ عمر كے اعتبار سے جوان ہوں اور يہ بھى امكان ہے كہ يہاں انكى جوانمردى جيسى صفت كى طرف اشارہ كيا گيا ہو_ بہرحال مندرجہ بالا مطلب دوسرے احتمال كى بناء پر ہے _

۳_جوانى ميں ايمان اور عمل، بہت اہم اور قابل قدر ہے_اذ ا وى الفتية إلى الكهف

آےت شريفہ كااصحاب كہف كے بارے ميں جوان ہونے كى وضاحت (اس بناء پر كہ يہاں عمر كے اعتبار سے جوان كہا گيا ہے) جوانى ميں ايمان و عمل كى قدر وقيمت بيان كر رہى ہے كيونكہ قرآن مجيد اپنے قصوں ميں كسى كے ذاتى اور عمر كے اعتبار سے صفات سے اس وقت تك بات نہيں كرتا جب تك ان ميں كوئي پيغام اور نكتہ موجود نہ ہو_

۴_اپنے ايمان كو محفوظ ركھنے كے لئے گھر اور كاشانہ چھوڑنا، جوانمردى اور بہت بڑى اہميت كا حامل ہے_إذا وى الفتية إلى الكهف فقالوا ربّنا جن لوگوں نے اپنے گھر كو ايمان كى حفاظت كى خاطر چھوڑ ديا انہيں ''الفتية '' (جوانمردى ) كے عنوان سے ياد كرنا اگر چہ وہاں ضمير كو بھى لايا جاسكتا تھا اس حقيقت كو واضح كر رہا ہے كہ گھر اور كاشانہ كو چھوڑنا جوانمردى اور اہميت كے قابل ہے_

۵_ايمان اور اقدار كى حفاظت كے لئے ہجرت اور فاسد ماحول سے دور ہونا، جوانمردى كا كام ہے اور الله تعالى كے، نزديك قابل تعريف ہے_إذا وى الفتية إلى الكهف

۶_اصحاب كہف، ايك موحد گروہ اور ايك خدا كى ربوبيت كى معرفت ركھنے والے تھے_فقالوا ربّنا ء اتنا من لدنك رحمة

۷_اصحاب كہف نے الہى ربوبيت سے تمسك كرتے ہوئے اس كى رحمت وحمايت كو طلب كيا _

فقالوا ربنا ء اتنا من لدنك رحمة و هيّى لنا

۸_الله تعالى كى ربوبيت سے تمسك كرنا، دعا اور مناجات كے آداب ميں سے ہے_فقالوا ربنا ء اتنا

۹_اصحاب كہف حق كى تلاش ميں قدم اٹھانے والے اور الله تعالى كى امداد پر بھروسہ ركھنے والے تھے _

إذا وى الفتية إلى الكهف فقالوا ربّنا ء اتنا من لدنك رحمة

۱۰_عمل اور تلاش كے ساتھ ساتھ دعا ايك شائستہ ا ور عظيم كام ہے_

إذا وى الفتية فقالوا ربّنا ء اتنا من لدنك رحمة

''فقالوا'' ميں حرف '' فائ'' بتا رہا ہے كہ اصحاب كہف نے جب اپنے گھر اور شہر كو چھوڑا اور اپنے ايمان كى حفاظت كے لئے غار ميں پناہ لى تو دعا كے لئے ہاتھ اٹھائے اور الله تعالى سے رحمت،

راہنمائي اور مصيبت سے رہائي طلب كي،نہ كہ وہ كوئي عمل كيے بغير ہى الله سے كمال كے طلب ہوئے_

۳۱۹

۱۱_ايمان كى حفاظت كى خاطر قدم اٹھانا، الله تعالى كى رحمت حاصل كرنے كا باعث ہے_

اذ أوى الفتية إلى الكهف فقالوا ربنا ء اتنا من لدنك رحمة

۱۲_اصحاب كہف وہ توحید پرست تھے كہ جنہوں نے غير خدا سے اميد ختم كرلى تھى صرف اس كى ذات كے محتاج تھے اور اس كى رحمت كے اميدوار تھے _فقالوا ربنا ء اتنا من لدنك رحمة كلمہ''من لدنك'' ہوسكتا ہے اس نكتہ سے حكايت كر رہا ہو كہ وہ غير خدا سے اميد ختم كرچكے تھے اور فقط رحمت الہى كے طلبگار تھے _

۱۳_اصحاب كہف نے الله تعالى سے يہ چاہا تھا كہ انكى تمام حركت و كوشش فقط راہ ہدايت پر ہو اور اسميں كسى قسم كى گمراہى كا شائبہ نہ ہو_وهيّى ء لنا من ا مرنا رشدا

''رشد'' كا معنى '' اہتدائ'' ہے اور ''امرنا'' سے مراد ۱۳ اور ۱۴آيات كے قرينہ كى وجہ سے جو كہ اصحاب كہف كى داستان كى تفصيل بيان كر رہى ہيں ا ن كى شرك كے خلاف كوشش اور حركت ہے_

۱۴_اصحاب كہف، الله تعالى سے شرك اور اس كے غير كى پرستش كے خلاف اپنى كوشش اور قيام سے پيدا ہونے والى مصيبتوں اور مشكلات سے نجات پانے كے لئے امداد چاہتے تھے_وهيّيء لنا من أمرنا رشدا

ان كا غار ميں ٹھہرنا بتا تا ہے كہ اصحاب كہف كى يہ تحريك اور قيام ان كے لئے مشكلات او ر مصيبتوں كا موجب بنا اس لئے كہا جاسكتا ہے كہ ان كا ہدايت چاہنے سے مراد اپنے بعد والے عزائم ميں راہنمائي پانا اور وہ جو مصيبتيں اور مشكلات ان پر آنے والى تھيں ان سے نجات كا راستہ پانا تھا_

۱۵_انسان ،اللہ كى رحمت كے ضمن ميں ہدايت سے فائدہ اٹھاسكتا ہے_ء اتنا رحمة وهيّيء لنا من أمرنا رشدا

جملہ '' وہيّ ...'' كا پہلے والے جملہ پر عطف ہوسكتا ہے _ مسبب كا سبب پر عطف ہو يعنى رحمت كا آنا ہدايت وراہنمائي كے لئے سبب اور پيش خيمہ ہے_

۱۶_اصحاب كہف كا ايمان كى حفاظت كى خاطر جوانمردى پر مشتمل كوشش، بلندترين پسنديدہ اعمال كا ايك نمونہ ہے_

ايّهم أحسن عملاً إذا وى الفتية إلى الكهف

گذشتہ آيات ميں واضح ہوا كہ ''احسن عملاً'' زمين كى نعمات كى تخليق كا ہدف قرار پايا ہے تواس غرض وغايت اور فلسفہ كے بيان كے بعد اصحاب كہف كا ذكر گويا''احسن عملاً'' كے ايك مصداق كا ذكر ہے_

۱۷_اصحاب كہف نے زندگى كى ناپائدار زينتوں كو ترك كيا اور الہى امتحان ميں كامياب ہوئے_

۳۲۰

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

جہاد كا سبب: ۹/۸۶، ۸۸;جہاد كو ترك كرنے والے : (يہ اور زكات ۹/۱۰۳);جہاد كو دوست ركھنے والے : (انكى دلجوئي ۹/۹۳);جہاد كى اجازت ۹/۸۳، ۸۶; جہاد كى اہميت ۹/۲۰، ۲۴، ۴۱، ۴۴، ۵۳، ۱۲۲;جہاد كى پاداش۹/۲۱، ۸۹، ۱۱۱، ۱۲۰، ۱۲۱;جہاد كى تشويق ۹/۱۳، ۴۰; جہاد كى سختى : (اسكے آثار ۹/۱۱۷); جہاد كى قدر و قيمت ۹/۱۹، ۲۰، ۲۴، ۳۸، ۴۱، ۴۶، ۸۱، ۸۷، ۸۸، ۱۱۱;جہاد كے احكام ۹/۴۱، ۴۳، ۸۳، ۹۱، ۹۲، ۱۱۱، ۱۲۲;جہاد كے عوامل ۹/۴۴; جہاد كے موانع ۹/۸۱;جہاد ميں بہانے بنانے والے : (انكو تنبيہ ۹/۸۱);جہاد ميں ترجيحات: ۹/۱۲۳ ;جہاد ميں تيارى : (اسكى پاداش ۹/۱۲۱); جہاد ميں رخنہ اندازى كرنا: (اس كا جرم ۹/۸۲); جہاد ميں سست ايمان والے ۹/۴۷; جہاد ميں سستى : (اسكے آثار ۹/۳۹; اسكے عوامل ۹/۳۸، ۴۱); جہاد ميں شجاعت: ۹/۱۱۱; جہاد ميں شركت : (اسكے عوامل ۹/۱۲۳); جہاد ميں شركت نہ كرنا: ۹/۱۶، ۳۸، ۴۱، ۸۶، ۸۷، ۹۵(اس كا جرم۹/۸۲; اس كا سبب ۹/۲۴، ۸۶،۹۳; اس كا گناہ ۹/۹۳; اسكى كيفر ۹/۴۲،۹۳; اسكى سزا ۹/۹۱; اسكے آثار ۹/۳۹، ۴۲، ۹۰، ۹۳; اسكے عوامل ۹/۴۲، ۸۱، ۸۳، ۸۶; اسكے موانع ۹/۴۴); جہاد ميں شركت نہ كرنے والے ۹/۵۰، ۸۱;ان سے روگردانى كرنے كا ضرورى ہونا ۹/۹۵;(ان سے روگردانى كرنے كا فلسفہ ۹/۹۵); ان سے روگردانى كرنے كى اہميت ۹/۹۵ ; ان سے متاثر ہونا ۹/۹۵; انكا انجام ۹/۹۵; انكا بہانے بنانا ۹/۴۹، ۵۰; انكا جھوٹ بولنا ۹/۴۲; انكا حق كو قبول نہ كرنا ۹/۹۳; انكا راز افشا كرنا ۹/۹۴; انكا عذر پيش كرنا ۹/۹۴; انكا عمل ۹/۵۳; انكا فسق ۹/۵۳، ۹۶; انكا گناہ ۹/۴۹; انكو تنبيہہ ۹/۸۱; انكو دھمكى ۹/۲۴، ۳۹، ۸۱، ۹۴; انكو نظر انداز كرنا ۹/۸۳، ۹۵; انكى آرزو ۹/۵۰; انكى اخروى رسوائي ۹/۹۴; انكى پليدى ۹/۹۵; انكى تحقير ۹/۸۳، ۹۳; انكى توبہ كى قبوليت ۹/۹۴; انكى ذلت ۹/۹۳; انكى رسوائي ۹/۹۴; انكى سرزنش ۹/۳۸، ۸۷; انكى سزا ۹/ ۵۲; انكى سزا كا نزديك ہونا ۹/۹۰; انكى قسم كى پروانہ كرنا ۹/۹۵; انكى محروميت ۹/۹۶; انكى ہلاكت ۹/۴۲; انكے جھوٹ كى پروانہ كرنا ۹/۹۵; ان كے دل پر مہر كا لگنا ۹/۸۷، ۹۳; انكے ساتھ سلوك ۹/۴۳; انكے عذر كو رد كرنا ۹/۴۳،۹۴; انكے غم و اندوہ كے عوامل ۹/۵۰; يہ اوراسلام ۹/۵۰; يہ اور سرور ۹/۸۲; يہ اور غم و اندوہ ۹/۸۲; يہ جہنم ميں ۹/۹۵); جہاد ميں شك ۹/۴۵; جہاد ميں شكست: (اسكے عوامل ۹/۴۷); دشمن كے ساتھ جہاد: ۹/۳۸، ۱۱۱; كافر راہنماؤں كے ساتھ جہاد ۹/۱۲; كفار كے ساتھ جہاد ۹/۳۷،۱۲۳;مالى جہاد:۹/۴۱، ۴۴ (اس سے معذور لوگ ۹/۹۱ ; اس كا سبب ۹/۸۸; اسكى اہميت ۹/۲۰، ۴۱، ۸۸، ۱۱۱; اسكى پاداش ۹/۸۹ ، ۱۱۱،۱۲۱; اسكى قدر و قيمت ۹/۲۰، ۴۱، ۱۱۱; اسكے آثار ۹/۲۰); محاربين كے ساتھ جہاد ۹/۳۶; مشركين كے ساتھ جہاد ۹/۳۶; منافقين كے ساتھ جہاد ۹/۷۳

۶۶۱

نيز رك : آرزو ، امتحان، انفاق، باديہ نشين لوگ، بوڑھے ، عورت ، كفار، محبت، محمد(ص) ، مسلمان، معذور لوگ اور منافق لوگ اور مؤمنين

جہالت :اسكى مذمت ۹/۹۷; اسكى نشانياں ۹/۹۷، ۹۸; اسكے آثار ۹/۹۳، ۹۷،۱۰/۷; ۳۹نيز رك آيات خدا ، احكام ، اقدار، انبياء ، انسان، جاہليت ، جزيرة العرب ، دنيا ، دين ، عمل، مشركين ، مصالح ، منافقين اور مؤمنين

جہان: رك جہان خلقت//جہان بيني: رك كائنات كا مطالعہ

جہان خلقت:اس كا با ہدف ہونا ۱۰/۳، ۵; اس كا تحت قانون ہونا ۱۰/۳; اس كا حاكم ۹/ ۲، ۱۰/۳; اس كا خالق ۱۰/۶، ۳۴; اس كا رب ۱۰/۱۰، ۳۷; اس كا فلسفہ ۱۰/۱۱; اس كا مالك ۱۰/۵۵، ۶۶; اس كا مبدا ۱۰/۴; اس كا مركز ۱۰/۳; اس كا مطالعہ ;(اسكے مطالعہ كى اہميت ۱۰/۱۰۱: اسكے مطالعہ كے اثار ۱۰/۱۰۱); اسكا مطيع ہونا ۱۰/۹۲; اس كا منظم ہونا ۱۰/۵;اس كا نظام : اسكے نظام ميں تكامل ۹/۱۲۹; اسكى اہميت ۱۰/۲۴; اسكى تدبير ۱۰/۳۱،۳۲: (اسكا دائمى ہونا ۱۰/۳; اسكا مركز ۱۰/۳; اسكا وسيلہ ۱۰/۳) خصوصيات ۱۰/۳۴; اسكى خلقت ۱۰/۳۴;(اسكى اہميت ۱۰/۲۴) اسكى وابستگى ۱۰/۳۱; اسكے عالم ۱۰/۳۷ ; اسكے موجودات: (انكى شناخت ۱۰/۱۰۱) ; اس كا نظام ; اسكے نظام ميں تكامل ۹/۱۲۹; اس ميں تدبر: اسكى اہميت ۱۰/۶;اس ميں ربوبيت ۱۰/۶۶; اس ميں مالكيت ۱۰/۶۶; يہ آيات خدا ميں سے ۱۰/۵

نيز: رك توحيد اور خد

جہنم:اسكا بھى موجود ہونا۹/۴۹

اس كا ہميشہ رہنا ۹/۶۸;جہنم كا عذاب ۹/۳۵ (اسكى خصوصيات ۹/۶۸);جہنم كى آگ: (اس كا محيط ہونا ۹/۴۹; اسكى تمازت ۹/۸۱); جہنم كى دھمكى ۹/۸۱;جہنم كے موجبات ۹/۷۳، ۸۲، ۱۰۹_۱۰/۴،۸; جہنم ميں ذلت ۹/۶۳;جہنم ميں ہميشہ رہنا ۹/۶۳،۶۸(اسكے موجبات ۹/۶۳) ; جہنم ميں ہميشہ رہنے والے ۹/۱۷، ۶۳، ۶۸، ۱۰/۸، ۲۷نيز ر ك پليد لوگ ، ثروت اندوز لوگ ، جہاد ، ذكر ، قيامت ، كفار ، گناہگار لوگ ، مشركين اور منافقين

جہنمى لوگ: ۹،۳۴، ۴۹،۶۳، ۶۸،۷۳، ۹۵،۱۰۹ ،۱۱۳، ۱۰/۸ ،۲۷ان كا انجام ۹/۱۱۳; انكا دائمى ہونا ۹/۶۳، ۶۸; ان كا شكنجہ ۹/۳۵;ان كا عذاب ۹/۶۸ ;انكے لئے استغفار ۹/۱۱۳(اس استغفار كا ممنوع ہونا ۹/۱۳)نيز رك اظہار برا ء ت

جھوٹ :اس كا گناہ ۹/۷۷; اسكى سزا ۹/۷۷; اسكے آثار

۶۶۲

۹/۷۷; اسكے موارد ۹/۷۷نيز رك :جھوٹ بولنا جھوٹ بولنے والے اور قسم

جھوٹ بولنا:(اسكى نشانياں ۹/۱۱۹)نيز رك جہاد، جھوٹ بولنے والے ، غزوہ تبوك اور منافقين

جھوٹ بولنے والے :(انكى تشخيص ۹/۴۳)

''چ''

چاند:چاند كو نورانى كرنے والا ۱۰/۵;چاند كى خلقت ۱۰/۵; چاند كى گردش ۱۰/۵; چاند كى نورانيت ۱۰/۵

چشمہ : ر ك بہشت

چناؤ: رك امام على (ع) اور صادقين

چوپائے:انكى غذا كے منابع ۱۰/۲۴نيز رك انسان

''ح''

حاجي: (حجاج)حاجيوں كو پانى پلانا: ( اسكى فضيلت ۹/۱۹; يہ جاہليت ميں ۹/۱۹)نيز رك قياس

حب: رك محبت

حج:اسكے اقتصادى آثار ۹/۲۸;حج اكبر: (اس سے مراد ۹/۳،حج اكبر كے دن سے مراد ۹/۳);حج كے اعمال: (سب سے عظيم عمل ۹/۳);حج كے دن :(انكى خصوصيات ۹/۳);حج ميں اظہار برائت : (اس كا اعلان ۹/۳)

حدود:انكے احكام ۹/۱۲نيز رك غلام

حدود خدا :انكے پاسدار ۹/۱۱۲; حدود خدا كى خصوصيات ۹/۹۷;حدود سے جہالت : ۹/۹۷(اس كا سبب ۹/۹۷)

نيز رك ذكر اور مؤمنين

حرام خوري: رك عيسائي علما، يہودى علم

۶۶۳

حرمت والے مہينے ۹/۵،۳۶:

انكا فلسفہ ۹/۳۶; انكا قديم ہونا ۹/۳۶; انكى حرمت: (اسكى تحليل ۹/۳۷; اسكى حفاظت ۹/۳۶; اسكى ہتك حرمت ۹/۳۶) انكے احكام ۹/۲،۵،۳۶;ان ميں امنيت ۹/۲ ; ان ميں تبديلى ۹/۳۷(اسكے آثار ۹/۳۷) يہ اديان ميں ۹/۳۶; يہ جاہليت ميں ۹/۳۷نيز رك جنگ، كافر لوگ، مشركين اورمقابلہ بہ مثل

حروف مقطعہ :(ان سے مراد ۱۰/ ۱ ; انكى اہميت ۱۰/۱)

حزن :رك غم و اندوہ//حساب:شرعى حساب: (اس كا معيار ۱۰/۵)

حسد :رك منافقين//حسرت: رك منافقين

حسن نيت :اسكے آثار ۹/۹۱نيز رك جہاد

حشر:اسكى خصوصيات ۱۰/۴۵نيز رك انسان،باطل معبود ، قيامت اور مشركين

حق: ۱۰/۱۰۸حق پر صبر: (اسكى پاداش ۹/۱۱۷ ;اسكى قدر و قيمت ۹/۱۱۷;اسكے آثار ۱۰/۱۰۹; );حق دشمن لوگ ۱۰/۷۴(انكا ايمان ۱۰/۵۱; انكا فساد پھيلانا ۱۰/۸۲; انكا مجرم ہونا ۱۰/۸۲; انكى شكست ۱۰/۸۲; انكى شكست كاحتمى ہونا ۱۰/۸۱; يہ مہلك عذاب كے وقت ۱۰/۵۱);حق دشمني: (اس كاسبب ۹/۷۴، ۱۰/۸۲; اسكے آثار ۱۰/۷۴; اسكے عوامل ۱۰/۴۴);حق سے روگردانى :( اس كا گناہ ۹/۷۷ ; اسكى سزا ۹/۷۷; اسكے آثار ۹/۷۴ ); حق شناسى : (اسكى اہميت ۱۰/۱۰۸; اسكے موانع ۱۰/۱۰۱);حق شنوائي : (اس سے محروم لوگ ۱۰/۴۲);حق كا استمرار :۱۰/۸۲ (اسكے اسباب ۱۰/۸۲);حق كا نقش و كردار ۱۰/۳۲;حق كو بيان كرنا: (اسكى اہميت ۹/۷۰);حق كو قبول كرنا: (اسكى اہميت ۱۰/۶۷، ۹۴; اسكے موانع ۱۰/۷۵);حق كو قبول كرنے والے اور توحيد ۱۰/۶۷;حق كو قبول نہ كرنا: (اس كاسبب ۱۰/۷۵; اسكے آثار ۹/۸، ۷۰; اسكے عوامل ۱۰/۷۵);حق كو قبول نہ كرنے والے :۹/۸ (انكى ہدايت ۱۰/۴۲);حق كى اتباع : ۱۰/۱۰۹ (اسكى مشكلات ۱۰/۱۰۹);حق كى اہميت : ۹/۳۳، ۱۰/۳۲;حق كى دعوت : (اسكى پاداش ۱۰/۷۲);حق كى كاميابى ۹/۴۸ (اس كا حتمى ہونا ۱۰/۸۲; اسكے عوامل ۱۰/۸۲);حق كى مشكلات : (ان پر صبر ۱۰/۱۰۹);حق و باطل ۱۰/۸۱

نيز رك : امتيں ، انبياء، جہاد، حق طلب لوگ، حق طلبى ، عيش و عشرت ميں رہنے والے لوگ;فرعون ، كفار، مبلغين، محمد(ص) ; مسرفين اور منافقين//حقانيت :

۶۶۴

اس كا معيار ۹/۳۱، ۳۳

حقائق:حقائق سے محروم ہونا ۹/۸۷; حقائق كا ظاہر ہونا: (اسكے عوامل ۹/۴۲); حقائق كو برعكس پيش كرنا ۹/۴۸; حقائق كو ثابت كرنا: (اسكے لئے قسم ۱۰/۵۳); حقائق كو درك كرنا: ( اخروى حقائق كو درك كرنے سے محروم لوگ ۹/۸۱;اخروى حقائق كو درك كرنے كى اہميت ۹/۸۱)نيز رك قيامت ، منافقين اور موت

حق طلب لوگ:حق طلب لوگوں كى دعا(اس كا قبول ہونا ۱۰/۸۹); حق طلب لوگوں كى ذمہ دارى ۱۰/۴۱

يہ اور مستكبرين ۱۰/۸۹

حق طلبى :حق طلبى ميں سستى : (اسكى مذمت ۱۰/۸۹)نيز رك حق طلب لوگ

حقوق:امربالمعروف والا حق ۹/۷۱; حقوق ميں مساوات ۹/۱۱; حق ولايت ۹/۷۱; نہى عن المنكر والا حق ۹/۷۱

نيز رك انسان ، بنى اسرائيل ، رشتہ دار ، رشتہ دارى ، مسلمان اورمؤمنين

حكومت :آئيڈيل حكومت ۹/۱۲۳; عالمى دينى حكومت ۹/۱۲۳

حكومت اسلامي:اسكى ذمہ دارى ۹/۶۰نيز رك اہل كتاب

حلال :اسكو حرام كرنا ۹/۳۱، ۱۰/۵۹، ۶۰

حماقت: رك مؤمنين

حمد:حمد خدا : ۹/۱۱۲، ۱۰/۱۰نيز رك بہشتى لوگ، مجاہدين اورمؤمنين

حمد كرنے والے :ان سے مراد ۹/۱۱۲//حمزہ:انكے فضائل ۹/۱۹//حوصلہ بڑھانا:رك جہاد، متقين اور مجاہدين

حوصلے كا كمزور ہونا:اسكى نشانياں ۹/۸۷

حيات:اسكے اسباب ۹/۸۹; حيات اخروي:(اس كا دائمى ہونا ۹/۲۲، ۶۳، ۶۸، ۷۲; اس كا سبب۹/۱۰۰;اسكى اہميت ۹/۱۰۰; اسكى برترى ۹/۳۸; )دائمى حيات:۹/۸۹;يہ جنكے شامل حال ہے ۹/۲۲

حيات جسمانى : (يہ آخرت ميں ۹/۸۲);حيات دنيوى : (اسكى قدر و قيمت ۹/۳۸);حيات كا خير ہونا ۹/۸۹;حيات كا دوام:(اسكے عوامل ۱۰/۶۷);حيات كا سرچشمہ ۹/۱۱۶، ۱۰/۵۶; حيات معنوى : (يہ آخر ت ميں ۹/۷۲)نيز رك عقيدہ

خاندان:خاندان كى ضرورت پورى كرنا (اس سے عاجز ہونا ۹/۹۱)خانہ سازي: رك بنى اسرائيل

۶۶۵

''خ''

خبرو احد:اسكى حجيت ۹/۱۲۲//خدا :خدا اور اولاد ۱۰/۶۸،۶۹،۷۰; خدا اور جہالت ۱۰/۱۸; خدا اور زكات لينا ۹/۱۴۰; خدا اور ظلم ۹/۷۰، ۱۰/۴۴، ۵۴;خدا اور عاجز ہونا ۹/۷۱;خدا اور عزت ۱۰/۶۵; خدا اور مسجد ضرار بنانے والے ۹/۱۱۰; خدا اور نقص ۱۰/۱۰، ۱۸، ۶۸ ; خدا سے مختص امور۹/۲، ۳، ۱۳، ۳۱، ۶۲، ۷۴، ۱۰۴، ۱۱۱، ۱۱۶، ۱۱۸، ۱۲۹; ۱۰/۳، ۴، ۵، ۱۰، ۱۸، ۲۰، ۳۰، ۳۱، ۳۴، ۳۵، ۳۸، ۴۰، ۴۹، ۵۵، ۵۶، ۵۹، ۶۵، ۶۸، ۱۰۴،۱۰۶، ۱۰۹(اسكى نشانياں ۱۰/۶۶); خدا شناسى : (اس كا سبب ۱۰/۶; اسكے دلائل ۱۰/۱۷; اسكے راستے ۱۰/۱۰۱; ناقص خداشناسى كے آثار ۹/۷۸; يہ تاريخ ميں ۱۰/۱۹; يہ سختى ميں ۱۰/۲۲; يہ غرق ہونے كے وقت ۱۰/۲۲; يہ مجبورى كے وقت ۱۰/۲۲);خدا كا اتمام حجت كرنا ۱۰/۴۷;خدا كا احسان : ۹/۲۵، ۱۲۸;خدا كااذن : ۹/۱۰۳، ۱۰/۳; خدا كا ارادہ ۹/۳۲، ۳۳، ۵۲، ۵۵، ۱۱۱(اس كاحتمى ہونا ۹/۷۴; اس كا دائرہ كار ۱۰/۴۹; اس كا وقوع پذير ہونا ۹/۴۰، ۸۵; اسكى تاثير ۹/۱۱۶; اسكى حكمرانى ۹/۶۴; اسكے وقوع پذير ہونے كا سبب ۹/۳۳، ۵۲; اسكے وقوع پذير ہونے كا مقام ۹/۱۴، ۴۰; اسكے وقوع پذير ہونے كى نشانياں ۹/۴۸); خدا كا ارادہ تكوينى ۱۰/۱۰۷;خدا كا ازلى ہونا ۹/۱۱۶;خدا كا اظہار براء ت ۹/۳ ;خدا كا افشا كرنا: ۹/۸، ۴۲، ۵۶، ۶۴، ۶۵;خدا كا بے نظيرہونا ۹/۳۱، ۶۲; ۱۰/۱۰; خدا كا توبہ كو قبول كرنا ۹/۱۰۴، ۱۱۸; خدا كا حكم ۹/۸۴ ;خدا كا درگزر ۹/۴۳; خدا كا ڈرانا ۱۰/۷۳;خدا كا رازق ہونا: ۱۰/۳۱، ۳۲، ۵۹;خدا كاراضى ہونا: ۹/۲۱، ۲۲، ۵۹، ۶۲، ۱۰۰، ۱۱۵(اس كا سبب ۹/۱۰۰، اسكى اہميت ۹/۶۲، ۷۲، ۹۶، ۱۰۰، ۱۰۹; اسكى برترى ۹/۶۲، ۷۲; اسكى طرف توجہ نہ كرنے كے آثار ۹/۶۳; اسكے آثار ۹/۷۲، ۱۰۰; اسكے عوامل ۹/۲۱، ۶۲، ۹۶، ۱۰۹; اسكے موانع ۹/۹۶);خدا كاعدل و انصاف ۱۰/۴،۲۷ ،۴۷ ، ۵۴ ; خدا كاعذاب ۹/۳۹، ۵۲، ۵۵، ۶۶، ۷۰، ۷۹، ۸۰، ۸۵، ۱۰/۲۱ (اس كا حتمى ہونا ۹/۶۹; اسكى خصوصيات ۱۰/۷۱); خدا كا علم : ۹/۱۵، ۲۸، ۴۲، ۴۴، ۹۴، ۱۰۱، ۱۰۳ ، ۱۱۰، ۱۱۶، ۱۰/۲۳، ۳۶ (اسكى خصوصيات ۹/۶۰، ۷۸، ۹۴، ۱۱۵; اسكى نشانياں ۹/۶۰; اسكے آثار ۹/۱۰۶،۱۱۵; خدا كا علم عالم خلقت كے بارے ميں ۱۰/۱۸); خدا كا علم غيب: ۹/۸، ۱۶، ۴۴، ۴۷، ۷۴، ۷۸، ۹۴، ۹۸، ۱۰۵، ۱۰۷، ۱۰/۲۰(اسكے آثار ۹/۱۰۵); خدا كا علمى احاطہ : ۹/۱۰۱، ۱۰۵، ۱۰/۱۸، ۶۱; خدا كا عہد ۹/۱۱۱(اسكى وفا كى شرائط ۹/۱۱۲); خدا كا غضب : ۹/۷۴، ۱۱۵(اس سے نجات كى روش ۹/۱۱۸); خدا كا غفار ہونا : (اسكى نشانياں ۱۰/۱۰۷); خدا كا فضل :۹/۲۸، ۷۴، ۱۰۲، ۱۱۵،

۶۶۶

۱۰/۱۰۷; (اس كا دوام ۱۰/۶۰; اس كا سبب ۹/۵۹، ۷۵; اس كا عام ہونا ۱۰/۶۰; اسكى اہميت ۱۰/۵۸; اسكى خصوصيات ۱۰/۶۰;اسكى نشانياں ۹/۲۸، ۱۲۱ ، ۱۰/۵۸، ۶۰; اسكے موارد ۹/۷۵، ۷۶); خدا كا فضل و تفضل۹/۲۸،۷۴، ۱۰۲، ۱۱۵، ۱۰/۱۰۷; (اس كا اخروى فضل ۱۰/۲۷);خدا كا فيض: (اس سے محروم رہنے كے عوامل ۹/۱۱۵; اس كا واسطہ ۹/۷۴); خدا كا كافى ہونا ۹/۵۹، ۱۲۹; خدا كا كمال: ۱۰/۱۰، ۱۸;خدا كا گمراہ كرنا ۹/۱۱۵; خدا كا لطف و كرم: (اس سے محروم ہونے كے عوامل ۹/۶۷; اس كا سبب ۹/۶۷; اسكے آثار ۱۰/۱۲; خدا كاخاص لطف ۹/۴۳); خدا كى طرف سے مذاق اڑايا جانا ۹ /۶۸، ۷۹; خدا كا مكر : ۱۰/۲۱ (اسكى خصوصيات ۱۰/۲۱; اس كے آثار ۱۰/۲۱); خدا كا نجات دينا ۱۰/۱۰۳;خدا كا نقش و كردار ۱۰/۱۰;خدا كا نور: ۹/۳۲(اس كا دائمى ہونا ۹/۳۲; اسے خاموش كرنا۹/۳۲; اسے مكمل كرنے كا سبب ۹/۳۳); خدا كو نقصان پہنچانا ۹/۳۹; خدا كى امداد ۹/۲۵، ۲۶، ۴۰، ۱۲۳; ۱۰/۷۳(اس سے محروم ہونے كے عوامل ۹/۲۶; اسكے آثار ۹/۲۵، ۲۶); خدا كى بخشش: ۹/۶۶، ۹۱(اسكى خصوصيات ۹/۵، ۱۰۶; اسكى نشانياں ۹/۵، ۲۷، ۹۱، ۱۰۲; اسكے آثار ۹/۹۹); خدا كى بشارتيں ۹/۲، ۱۴، ۲۱، ۱۰۰، ۱۱۱، ۱۱۲; ۱۰/۶۴، ۸۷(انكا سبب ۱۰/۶۴; انكى اہميت ۱۰/۶۴; انكے آثار ۱۰/۶۴; انكے وقوع پذير ہونے كے عوامل ۹/۷۱); خدا كى بے نيازى ۹/۴۱، ۱۰/۳۵، ۶۸(اسكى نشانياں ۹/۳۹، ۴۰; اسكے دلائل ۱۰/۶۸); خدا كى پاداش ۹/۲۲، ۷۱، ۷۲، ۱۲۰، ۱۲۱(خدا كى اخروى پاداش ۹/۱۰۵; خدا كى پاداش ميں فضل۱۰/۲۷);خدا كى پاداش كى ضمانت كے عوامل ۹/۱۰۵; خدا كى پيشين گوئي:(اس كاسرچشمہ ۹/۱۱۰); خدا كى تعليمات ۱۰/۳۴، ۳۵، ۳۸; خدا كى تنزيہہ ۹/۳۱، ۷۰; ۱۰/۱۰، ۱۸، ۴۴، ۶۸; خدا كى حكمت :۹/۱۵، ۲۸، ۶۰، ۷۱، ۱۱۰(اسكى نشانياں ۹/۴۰، ۶۰; ۱۰/۵; اسكے آثار ۹/۱۰۶); خدا كى حكمرانى : ۹/۲، ۱۱۶، ۱۲۹; ۱۰/۳، ۳۲، ۱۰۹(اس كا سبب ۹/۱۱۶; اسكى نشانياں ۹/۱۱۶); خدا كى خاص رحمت: ۹/۲۱، ۷۱(اسكے عوامل ۹/۷۱); خدا كى خالقيت : ۱۰/۳، ۴، ۶، ۳۱، ۳۲; خدا كى چاہت۹/۸۴، ۱۰۲، ۱۱۸، ۱۲۶; خدا كى طرف سے دعوت: ۹/۱۵، ۷۴، ۱۱۹، ۱۰/۲۵، ۵۱(اس كى خصوصيات ۹/۱۵); خدا كى دوستى : (اسكے آثار ۱۰/۶۲); خدا كى دھمكياں : ۹/۲، ۳،۱۶، ۲۴، ۳۹، ۷۴، ۸۱، ۹۴، ۱۰۱; ۱۰/۲۰، ۲۱، ۴۶، ۴۷، ۴۸، ۶۰، ۷۳، ۹۳، ۱۰۲ ; خدا كى دھمكياں ۹/۶۶، ۶۸; خدا كى را فت : (اسكے آثار ۹/۱۷ ;اس كا سبب ۹/۱۱۷); خدا كى ربوبيت: ۱۰/۲، ۳، ۱۵، ۱۹، ۳۲، ۳۷، ۵۷، ۷ ۶; (اسكو جھٹلانا ۱۰/۳۱; اسكى اہميت ۱۰/۳، ۳۱، ۸۵; اسكى شؤوں ۱۰/۹۶; اسكى نشانياں ۱۰/ ۵، ۶، ۲۲، ۲۴، ۳۱، ۳۲; اسكے آثار ۱۰/۲، ۳، ۹، ۱۹، ۳۳، ۳۷، ۵۳، ۵۷، ۶۱، ۸۸، ۹۳، ۹۴، ۹۶، ۹۹، ۱۰۸ ; اسكے دلائل ۱۰/۶، ۱۰۱; اسے جھٹلانے كے عوامل ۱۰/۷; خدا كى

۶۶۷

اخروى ربوبيت۱۰/۳۰); خدا كى رحمت: ۹/۵، ۲۱، ۱۱۸، ۱۰/۸۶(اس كا اخروى تقدم ۹/۷۱; اس كا سبب ۹/۹۹، ۱۰۲، ۱۱۷; اس كا مقدم ہونا ۹/۷۴; اسكى اہميت ۱۰/۵۸; اسكى خصوصيات ۱۰/۲۱; اسكى نشانياں ۹/۵، ۶۹، ۹۱، ۱۰۲، ۱۰۴، ۱۱۸، ۱۰/۲۱، ۵۸، ۱۰۷; اسكى وسعت ۱۰/۲۱; اسكے آثار ۹/۱۱۷، ۱۰/۱۲; اسكے موارد ۹/۱۱۸); خدا كى طرف سے سزا: ۹/۶۷، ۶۸، ۷۷، ۷۹، ۸۲، ۱۱۵، ۱۱۸، ۱۲۷; (اسكى طرف سے اخروى سزا ۹/۱۰۵; اسكى خصوصيات ۹/۷۰، ۱۰۶، ۱۱۵، ۱۰/۵۴; اسكى نشانياں ۹/۷۰; اسكے عوامل ۹/۱۰۵); خدا كى سنتيں : ۹/۱۶، ۳۹، ۴۰، ۶۹، ۷۰ ،۱۱۵، ۱۲۱، ۱۲۶، ۱۰/۱۱، ۱۹، ۴۷، ۷۴، ۸۱، ۸۲، ۹۶، ۹۷، ۱۰۲(انكا حتمى ہونا ۱۰/۶۴، ۱۰۳; انكى حكمرانى ۹/۲; انكے آثار ۱۰/۸۱); خدا كى شان : ۹/۱۱۵;خدا كى صفات : ۹/۲۸; (اسكى صفات ذات ۹/۱۱۶); خدا كى ضمانت ۹/۱۱۱ ;خدا كى طرف بيٹے كو نسبت دينا :۹/۳۰(اسكى تاريخ ۹/۳۰); خدا كى طرف جاہلانہ نسبت دينا ۱۰/۶۹ (اسكى مذمت ۱۰/ ۶۸); خدا كى طرف سے امتحان : ۹/۱۶، ۱۲۶; ۱۰/۱۴ (اس كا عام ہونا ۹/۱۶;اسكے آثار ۹/۱۲۶ ;اس كا امتنان ہونا ۹/۲۵،۱۲۸); خدا كى طرف سے تسلى ۱۰/۶۵، ۷۳; خدا كى طرف سے تشويق ۹/۱۰۴; ۱۰/۹۲;خدا كى طرف سے تقدير : ۹/۵۱، ۱۰/۴۹(اس كا حتمى ہونا ۱۰/۴۹); خدا كى طرف سے تنبيہہ: ۹/۱۶، ۳۴، ۴۷، ۶۲، ۶۳، ۷۸، ۹۶، ۹۷، ۱۰۱، ۱۰۵، ۱۰/ ۵۱، ۷۳;خدا كى طرف سے توفيق : ۹/۴۶(اسكى اہميت ۹/۱۱۸) ;خدا كى طرف سے حمايت :۹/۱۲۹; ۱۰/۲۱;(اس كا سبب ۱۰/۹، ۱۰۹;خداكى طرف سے دلجوئي ۹/۹۲، ۹۳، ۱۲۹، ۱۰/۱۰۹ ; خدا كى طرف سے عذاب كا وعدہ ۹/۶۶، ۶۸;خدا كى طرف سے لعنت ۹/۶۸;خدا كى طرف سے مذمت : ۹/۱۳، ۱۹، ۲۴، ۳۰، ۳۱، ۳۵، ۳۸، ۴۳، ۵۴، ۶۲، ۶۹، ۷۰، ۷۸، ۸۱، ۸۳، ۸۷، ۹۰، ۹۳، ۱۲۶، ۱۰/۱۶، ۲۱، ۳۲، ۵۱، ۵۹، ۶۸، ۹۱، ۹۳; خدا كى طرف نسبت دينا: (اسكى شرائط ۱۰/۶۸); خدا كى عزت : ۹/۷۱; ۱۰/۶۵(اسكى نشانياں ۹/۴۰ ; ۱۰/۶۶);خدا كى غيبى امداد: ۹/۲، ۲۵، ۲۶(اسكے آثار ۹/۲۵);خدا كو فراموش كرنا : (اس سے مراد ۹/۶۷، اسكى سزا ۹/۶۷; اسكى نشانياں ۹/۶۷;اسكے آثار ۹/۶۷);خدا كى قدرت : ۹ /۳، ۳۹، ۱۱۶، ۱۱۸، ۱۲۹، ۱۰/۴، ۳۴، ۳۵، ۱۰۷ (اس كا سرچشمہ ۱۰/۵۶; اسكى حكمرانى ۱۰/۱۰۷; اسكى خصوصيات ۹/۳۹; اسكى نشانياں ۹/۴۰، ۷۰، ۱۰/۵۵، ۵۶);خدا كى قضاوت ۱۰/۲۸، ۱۰۹ (اسكى اخروى قضاوت ۱۰/۹۳; اسكى خصوصيات ۱۰/۵۴);خدا كى كتاب ۱۰/۱۶، ۱۷;خدا كا كلام :۹/۶، ۱۰/۱۵(اس ميں عسى ۹/۱۰۲); خدا كى گواہي: ۹/۴۲، ۱۰۷، ۱۰/۴۶ (خدا كى اخروى گواہى ۱۰/۲۹; گواہى كى خصوصيات ۱۰/۲۹); خدا كيلئے علت كى نفى ۹/۱۱۶; خدا كى مالكيت : ۹/۱۷، ۱۸، ۱۲۹، ۱۰/ ۳۰، ۳۱، ۵۵، ۶۶، ۶۸(اس كى اخروى مالكيت

۶۶۸

۱۰/۳۰، اسكے آثار ۱۰/۵۶، ۶۶; خدا كى مالكيت اور توحيد ۱۰/۶۶); خدا كى محبت : (اس كا سبب ۹/۴، اسكے عوامل ۹/۷);خدا كى مشيت : ۹/۱۵، ۲۷، ۲۸، ۵۱، ۵۲، ۱۰۶، ۱۰/۴۹(اس كاحتمى ہونا ۱۰/۹۹; اس كا دائرہ كار ۱۰/۴۹; اس كا سرچشمہ ۹/۲۸; اسكى اہميت ۱۰/۲۵، ۴۹، ۹۹; اسكى تاثير ۹/۱۱۶; اسكى خصوصيات ۹/۱۰۶; اسكے آثار ۱۰/۱۲، ۱۹); خدا كى مہربانى : ۹/۵(اسكى نشانياں ۹/۲۷; اسكے آثار ۹/۹۹);خدا كى طرف سے مہلت : (اس كا سرچشمہ ۱۰/۱۹); خدا كى ناپسندى ۹/۴۶، ۴۷; خدا كى نسبت بے رغبتى : (اسكى نشانياں ۹/۵۹); خدا كى نصرت :۹/۲۶،۴۰(اسكى اہميت ۹/۲۵; اسكى خاص نصرت ۹/۴۰; اسكے آثار ۹/۲۵، ۴۰); خدا كى نصيحت ۹/۲، ۳، ۴، ۷، ۵۳، ۵۵، ۹۵، ۱۰۳، ۱۰۵، ۱۲۹; ۱۰/۱۴، ۲۸، ۸۹، ۱۰۵;خدا كى نظارت :۹/۹۴; ۱۰/۱۴، ۶۱(اسكے عوامل ۱۰/۶۱) ; خدا كى نعمتيں ۹/۲۱، ۴۰، ۱۱۵; ۱۰/۶۷، ۹۳;خدا كى نفرين : ۹/۳۰، ۱۲۷;خدا كى نواہى ۹/۳۶، ۵۵، ۸۴، ۸۵، ۹۴، ۱۰۸، ۱۰/۲۵، ۵۱، ۸۹، ۱۰۵، ۱۰۶;خدا كى ولايت :۹/۵۱، ۱۱۶، ۱۰/۳۰ (اخروى ولايت ۱۰/۳۰);خدا كى ہدايت : ۹/۲۴، ۸۰، ۱۰/ ۲۵، ۳۵(اس سے روگردانى كرنا ۱۰/۳۵; اس سے محروم رہنے كے عوامل ۹/۱۱۵; اس كا سبب ۱۰/۹; اسكے آثار ۹/۹۴،۱۰/۹);خدا كے افعال: ۹/۲۷، ۳۶، ۴۰، ۵۱، ۱۱۸; ۱۰/۲۰، ۲۴، ۳۰، ۴۷، ۷۳، ۷۴، ۷۵، ۷۶، ۸۱، ۸۲، ۸۹، ۹۰، ۹۲، ۹۳، ۱۰۰، ۱۰۳، ۱۰۷ ; (انكا مقام ۱۰/۲۲; ان ميں حكمت ۹/۶۶); خدا كے اوامر ۹/۱، ۲، ۳، ۵، ۶، ۱۲، ۲۹، ۳۶، ۴۱، ۷۳، ۸۴، ۱۰۳، ۱۲۳; ۱۰/ ۸۷، ۹۲(انكا سرچشمہ ۹/۱۰۳; انكى خصوصيات ۹/۱۵; انكى مخالفت كے آثار ۹/۱۱۵);خدا كے ساتھ عہد :۹/۷۵،۷۶ (اس كا سبب ۹/۷۵);خدا كے عطيے ۹/۲۶، ۵۵، ۷۶; ۱۰/۸۸، ۱۰۳(انكا سبب ۹/۵۹; ان سے راضى ہونا ۹/۵۹ ; ان سے ناخوش ہونا ۹/۵۹);خدا كے كلمات : ۱۰/۸۲(انكا حتمى ہونا ۱۰/۶۴); خدا كے وعدے: ۹/۲۸، ۵۹، ۷۱، ۷۲، ۹۹; ۱۰/۴، ۲۰، ۶۵، ۱۰۹(انكا حتمى ہونا ۹/۱۰۴، ۱۱۱، ۱۰/۴، ۵۵، ۶۴; انكا حق ہونا ۱۰/ ۴، ۵۵; انكا سرچشمہ ۹/۷۱; انكى سند ۹/۱۱۱; انكے وقوع پذير ہونے كى نشانياں ۱۰/۵۵; انكے وقوع پذير ہونے كے عوامل ۹/۷۱، ۱۰/۵۳)

نيز رك : اطاعت ، اقرار، اميدواري، ايمان ، بہتان باندھنا، پناہ طلب كرنا، توكل ، حمد، خدا پر بہتان باندھنے والے; خدا كا فضل; خدا كا لطف، خدا كى امداد، خدا كى را فت ، خدا كے عطيے ، خدا كے كارندے ، خدا كے محبوب، خدا كے مغضوب ، خوف ، دشمن، دشمني، دوستى ، ذكر ، ربوبيت، رضاء خدا، سر تسليم خم كرنا، شكر، ضروريات، عبادت، عقيدہ، غفلت، كفر، محبت، محمد(ص) ، مدد طلب كرنا، نافرمانى ، وسيلہ بنان

خدا پر بہتان باندھنے والے:( انكا انجام ۱۰/۱۷; انكو دھمكى ۱۰/ ۶۰; انكى فطرت ۱۰/۱۷)

۶۶۹

خدا كا فضل:اس سے محروم لوگ ۱۰/۱۰۷; يہ جنكے شامل حال ہے۹/۵۹ ، ۱۰/۱۰۷

خدا كى رضا:اس سے محروم لوگ ۹/۹۶; يہ جنكے شامل حال ہے ۹/۷۲، ۱۰۰

خدا كى سنتيں :امتحان كى سنت ۹/۱۶،۱۲۶; تدريج والى سنت ۹/۵۵; مہلت والى سنت ۱۰/۱۱،۱۹;مہلت عذاب والى سنت ۱۰/۴۷،۱۰۲; نجات دينے والى سنت ۱۰/۱۰۳ ; ہدايت والى سنت ۹/۱۱۵

خدا كى طرف بازگشت : ۱۰/۴، ۳۰، ۵۶، ۷۰، ۱۰۴

(اس كا حتمى ہونا ۹/۹۴، ۱۰۵، ۱۰/۷۰; اس كا وعدہ ۱۰/۴)نيز رك ذكر

خدا كى عطائيں :يہ جن كے شامل حال ہے ۹/۵۹

خدا كى ملاقات :خدا كى ملاقات كا وقت ۹/۷۷، ۱۰/۷، ۱۵;

خدا كى ملاقات كو جھٹلانا:(اسكے آثار ۱۰/۸)نير رك اميد ركھنا اور قيامت

خدا كى مہربانى :اس سے محروم لوگ ۹/۶۷; يہ جنكے شامل حال ہے ۹/۴۳

خدا كے پيغمبر (ص) : ۹/۳۳، ۶۱، ۱۰/۱۶، ۴۷

خدا كے كارندے ۹/۱۴، ۵۲، ۱۰/۳

خدا كے محبوب لوگ: ۹/۴،۷،۴۳،۸۵،۱۰۸،۱۰/۶۲

خدا كے مغضوب لوگ : ۱۰/۲۷

خرافات :رك جاہليت

خرد :رك عقل

خزانہ:اس سے مراد ۹/۳۴; اسكى كيفر ۹/۳۴(اسكى اخروى كيفر۹/۳۵) ; اسكى مقدار ۹/۳۴)

خسارہ: رك نقصان

خشوع :رك ابراہيم

خصومت: رك دشمني

خضوع :اسكى اہميت ۹/۱۷، ۱۸نيز رك دعا

خطا :

۶۷۰

ناقابل بخشش خطا ۹/۴۳نيز رك جنگ ، خطاكار لوگ او ررہبري

خطا كار لوگ:ان كے ساتھ سلوك (اسكى روش ۹/۱۱۸) ان كے ساتھ رابطہ (اسے ترك كرنا۹/۱۱۸)

خلقت: رك خاص موارد

خوارى :رك ذلت

خواہش پرستى :اس سے اجتناب كرنا : (اسكى اہميت ۱۰/۱۵)

خوبصورتى : رك تمايلات

خود:اپنے پر ظلم ۹/۳۶، ۷۰، ۱۰/۲۳; اپنے خلاف اقرار ۹/۷۵; (اسكے آثار ۱۰/۴۴)

خودپسندى :رك عجب

خود سر لوگ :انكا سرور ۱۰/۲۳; يہ آخرت ميں ۱۰/۲۳

خود فراموشى :اس كا سبب ۹/۶۷

خوشبختى : رك سعادت

خوشخبري: رك بشارت

خوش فہمى : رك مسلمان اور مؤمنين

خوشى :رك سرور

خوف:اسكے آثار ۹/۵۶; بنى اسرائيل كے بڑے لوگوں كے شكنجوں كا خوف ۱۰/۸۳;خوف اور اميد ۹/۱۰۲; خوف جنگ : ۹/۳;خوف خدا : (اسكى اہميت ۹/۱۳،۱۸); خوف دور كرنے كے عوامل ۱۰/۶۲، ۶۳، ۶۴،۸۴; دشمن كا خوف ۹/۱۳; عذاب اخروى كا خوف:(اسكے آثار ۱۰/۱۵); غير خدا كا خوف : ۹/۱۳،۱۸; فرعون كے شكنجوں كا خوف ۱۰/۸۳; فقركا خوف : (اسكے آثار ۹/۲۸);نيز ر ك اولياء خدا ، بنى اسرائيل ، ظالم لوگ ، محمد(ص) ، مسلمان اور منافق لوگ

خوف و وحشت : رك سرزمين اور فرعون

خيانت: رك منافقين خيانت كرنے والے : رك اسلام اور محمد(ص)

خير:اس سے محروم لوگ ۹/۶۷، ۸۸; اس كا سبب ۹/۸۸; اسكے عوامل ۹/۱۰۵; اسكے موارد ۹/۳، ۸۹; خير كا استحقاق : (اس كا معيار ۱۰/۱۰۷);خير كا حاصل كرنا ۹/۸۸نيز رك خير خواہ لوگ اور خير خواہي

۶۷۱

خير خواہ لوگ:خدا كے خير خواہ لوگ ۹/۹۱نيز رك محمد(ص)

خير خواہي:اسكے آثار ۹/۹۱; خدا كيلئے خير خواہى ۹/۱۹نيز رك جہاد، خير خواہ لوگ، دين ، دينى راہنما اور محمد(ص)

''د''

دار السلام :(اس سے مراد ۱۰/۲۵)

دارالكفر: ۱۰/۸۶

اس سے ہجرت ۱۰/۸۶نير رك قبطى لوگ

درجہ بدرجہ والى روش : ر ك خدا كى سنتيں

دريا:دريا كا طوفان: (اسكے عوامل ۱۰/۲۲); دريائي موجيں : (انكے عوامل ۱۰/۲۲)نيز رك بنى اسرائيل ، دريانوردى كرنے والے اور دعا

دريانوردى كرنے والے :انكى خوشنودى ; انكى خوشنودى كے عوامل ۱۰/۲۲

دشمن:خدا كے دشمن : ۹/۱۰۷ ،۱۱۴ (انكى شكست ۹/۱۱۱); دشمن پر سختى كرنا ۹/۱۲۳;دشمن پر غضب ۹/۱۲۳; دشمن كا امن۹/۲(اس سے امن چھين لينا ۹/۵); دشمن كا تسلط:(اسكے آثار ۹/۸); دشمن كا محاصرہ : (اس كے اٹھانے كى شرائط ۹/۵); دشمن كا مقابلہ : (اسكے آثار ۹/۲۸); دشمن كو مہلت ۹/۲; دشمن كى امداد:(اسكے آثار ۹/۴،۱۰۹); دشمن كى دوستى : (اس كا ناقابل اعتبار ہونا ۹/۸); دشمن كى ذلت : (اس كا سبب ۹/۱۴; اسكى شرائط ۹/۱۴; اسكے عوامل ۹/۱۴); دشمن كى سركوبي:(اسكى اہميت ۹/۱۳); دشمن كى موت:(اس كا سبب ۹/۱۴);دشمن كى نابودي: (اسكى شرائط ۹/۱۴);دشمن كى ہلاكت: (اسكے عوامل ۹/۱۴); دشمن كے ساتھ رابطہ ۹/۱۶; دشمن كے ساتھ معاہدہ ۹/۴; عہد شكنى كرنے والے دشمن ۹/۲،۱۴نيز ر ك آزر، اسلام ، اظہار براء ت ، جنگ ، جہاد، دوستى ، دين ، قرآن ، محمد (ص) ،مسلمان ، منافقين ، موسى (ع) اور مؤمنين

دشمنى :اسلام سے دشمنى : (اس كا سرچشمہ ۹/۹۸);انبياء سے دشمنى :(اسكى سزا ۱۰/۳۹);توحيد سے دشمنى ۹/۱۳;خدا سے دشمني۹/۶۳(اسكے آثار ۹/۶۳); دشمنى كا سرچشمہ ۱۰/۳۹; محمد (ص) سے دشمنى ۹/۱۳; ۶۳ (اس كا سرچشمہ ۹/۹۸; اسكے آثار ۹/۶۳)نيز ر ك آزر ، دشمن ، عيسائي ، عيسائي علما ، فرعون ،

۶۷۲

فرعونى لوگ ، قوم نوح ، محمد (ص) ، مشركين ، منافقين ، يہودى اور يہودى علم

دعا :اسكى اہميت ۹/۹۹،۱۰/۱۲; اسكے آداب ۱۰/۸۶، ۸۸ ;اس ميں توسل ۱۰/۸۸; اس ميں خضوع ۱۰/۸۸; ب-ے چارگى كے وقت دعا ۱۰/۲۲; پسنديدہ دعا ۱۰/۸۸ ; خالصانہ دعا : (اس كا قبول ہونا ۱۰/۲۳; اسكے آثار ۱۰/۱۲); دريا كے طوفان كے وقت دعا ۱۰/۲۲ ; دعا كا قبول ہونا : (اسكى شرائط ۱۰/۸۹); دعا كے عوامل ۱۰/ ۱۲; دعا ميں استقامت ۱۰/۸۹; سختى ميں دعا ۱۰/۱۲;ظالموں سے نجات كى دعا ۱۰/۸۵; كفار سے نجات كى دعا ۱۰/۸۶; ہجرت كى دعا ۱۰/۸۶

نيز ر ك ابراہيم ، انسان ، انفاق كرنے والے ، بنى اسرائيل ، بہشتى لوگ ، حق طلب لوگ ، دينى خدمت گزار لوگ، دينى راہنما ، زكات ، قبطى لوگ ، گناہ گار لوگ ، محمد (ص) ، مرد ے، مشركين ، منافقين ، موسى (ع) ، مؤمنين اور ہارون

دعوت :اس كا فلسفہ ۱۰/۱۰۸

دفاع:اسكى اہميت ۹/۳۶;دفاع حرمت والے مہينوں ميں ۹/۳۶نيز ر ك جنگ

دل :دل پر مہر لگنا: (اس كا سبب ۹/۸۷، ۹۳; اسكے آثار ۹/۹۳; ۱۰/۷۴،۸۸; اسكے عوامل ۱۰/۷۴)

دل كا كردار و تاثير ۱۰/۷۴، ۸۸; دل كى بيمارى :(اسكى نشانياں ۹/۱۲۵; اسكے آثار ۹/۱۲۵); وہ جن كے دلوں پر مہر ہے (انكا ايمان ۱۰/۸۸ )نيز رك مؤمنين اور منافقين

دلجوئي : ر ك جہاد ، خدا ، گناہ گار لوگ ، مجاہدين اور محمد(ص) (ص)

دن :اس ميں كوشش ۱۰/۶۷;دن اور توحيد ربوبى : ۱۰/۶۷; دن كا روشن ہونا ۱۰/۶۷; دن كى خلقت : (اس كا فلسفہ ۱۰/۶۷); دن كى گردش ۱۰/۶نيز رك شب اور نعمت

دنيا :اس كا بے امن ہونا ۱۰/۲۴; اس كا فريب دينا ۱۰/۲۴; اس كا كردار ۱۰/۱۴; دنيا سے ناپسنديدہ استفادہ ۱۰/۲۳;دنيا كا آنا:(اسكے آثار ۱۰/۲۲)

دنيا كا پشت كرنا(اسكے آثار ۱۰/۲۲); دنيا كا ختم ہو جانا ۱۰/۳۴;دنيا كو آخرت پر ترجيح دينا ۹/۳۸; دنيا كے بارے ميں جہالت : (اسكے آثار ۱۰/۲۴) ; دنيا مقام عمل ۱۰/۲۳، ۲۷، ۳۰نيز ر ك آخرت ، دنيا طلب لوگ ، دنيا طلبي

دنيا طلب لوگ :۹/۹;۱۰/۷

انكو دھمكى ۹/۲۴; انكى خواہش ۹/۳۸نيز ر ك مثاليں

۶۷۳

دنيا طلبي:اس سے اجتناب ۱۰/۲۴; اس سے نہى ۱۰/۲۵; اس كا سبب ۱۰/۷; اس كا فسق ہونا ۹/۲۴; اس كا ناپسنديدہ ہونا ۱۰/۷; اسكى مذمت ۹/۲۴، ۳۸، ۶۹; ۱۰/۷، ۲۴; اسكى نشانياں ۹/۳۸; اسكے آثار ۹/۹; ۲۴; ۳۸; ۹۸; ۱۰/۸; ۲۳; اسكے عوامل ۹/۴۱، ۱۰/۲۴نيز ر ك دنيا طلب لوگ ; عيسائي علما; كفار ; مشركين ، منافقين اور يہودى علم

دور انديشي:اسكى نشانياں ۱۰/۲۴

دوزخ : ر ك جہنم دوزخى لوگ : ر ك جہنمى لوگ

دوستى :اسلام كے دشمنوں كے ساتھ دوستى ۹/۲۳; حرام دوستى ۹/۲۳;خدا كے ساتھ دوستى ۹/۱۶; دشمن كے ساتھ دوستى ۹/۱۶; دين كے دشمنوں كے ساتھ دوستى ۹/۲۳; (اس كا حرام ہونا ۹/۲۳)كافر باپ كے ساتھ دوستى ۹/۲۳; كافر بھائي كے ساتھ دوستى ۹/۲۳; كافر رشتہ داروں كے ساتھ دوستى ۹/۲۳; كفار كے ساتھ دوستى ۹/۲۳(اس كا حرام ہونا ۹/۲۳; اسكے آثار ۹/۲۳; اسكے احكام ۹/۲۳); محمد(ص) سے دوستى ۹/۱۶; مؤمنين كے ساتھ دوستى ۹/۱۶

نيز ر ك خدا ، دشمن ، كفار ، محمد (ص) ، مشركين اور مؤمنين

دولت :ر ك حكومت//دو نيكيوں ميں سے ايك:اس سے مراد ۹/۵۲

دين :دشمنان دين ۹/۱۰۷; (انكا انجام ۹/۲۶; انكو مہلت ۱۰/۴۶; انكى امداد كے آثار ۹/۱۰۹; انكى ذلت ۹/۱۴; انكى سازش ۹/۱۲۴; ان كى سزا ۹/۲۶; انكى شكست ۹/۱۴، ۲۶; يہ اور قرآن كے معارف ۹/۱۲۴); دين اور رہائش گاہ ۱۰/۸۷; دين اور سياست ۱۰/۷۸; دين جاويد ۹/۳۲; دين حق ۹/۲۹،۳۳(اس سے مراد ۹/۳۳; اسكى كاميابى ۹/۳۳); دين حنيف ۱۰/۱۰۵(اس سے انحراف ۱۰/۱۰۵); دين سے جاہل ہونا : (اسكے آثار ۹/۹۸); دين سے سوء استفادہ كرنا ۹/۷۴; دين شناسى :(اس كا پيش خيمہ ۹/۱۲۲; اسكى اہميت ۹/۱۲۲)دين فروشى : (اس كا ناپسنديدہ ہونا ۹/۹)

دين كا ادراك كرنا :(اس سے محروم ہونا ۹/۸۷; اس كا سبب ۹/۹۷);دين كا سيكھنا۹/۱۲۲(اس كا فلسفہ ۹/۱۲۲; اسكى اہميت۹/۶);دين كا قبول كرنا ۹/۱۰۰;دين كا محكم و ثابت ہونا : (اس ميں مؤثر عوامل ۹/۱۱۱);دين كا مذاق اڑانا ۹/۶۴; دين كا مقابلہ :(اس كا سبب ۹/۹);دين كو جھٹلانا : (اس كا سبب ۱۰/۳۹ );دين كو سمجھنا ۹/۱۲۲(اس كا فلسفہ ۹/۱۲۲; اس كا وجوب ۹/۱۲۲; اسكى اہميت ۹/۱۲۲;اسكے احكام ۹/۱۲۲);دين كى اجتماعى ذمہ دارى ۱۰/۸۷;دين كى امداد :(اسكے آثار ۹/۱۰۰);دين كى اہانت : (اس كا جرم ۹/۶۵);

۶۷۴

دين كى اہانت كرنے والے:(انكى توبہ ۹/۷۴); دين كى اہميت ۹/۲۸;دين كى تبليغ: (اس كا وجوب ۹/۱۲۲; اسكى اہميت ۹/۱۲۲،۱۰/۱۵;اسكى پاداش ۱۰/۷۲; اسكے احكام ۹/۱۲۲); دين كى تحريف (اس كا گناہ ۱۰/۱۵،اس كا ممنوع ہونا ۱۰/۱۵،اسكے آثار۱۰/۱۵); دين كى حفاظت كرنے والے ۹/۹۰; دين كى حمايت : (اسكى قدر و قيمت ۹/۱۰۰،۱۰۱); دين كى قدر و قيمت ۹/۹، ۴۱، ۱۱۱; دين كى كاميابى ۹/۲; دين كى مخالفت : (اس سے خوش ہونا ۹/۸۱); دين كى وحدت ۱۰/۴۷; دين كے اركان ۹/۱۸; دين كے اصول ۱۰/۱۰۴;دين كے اہداف : ( انكا وقوع پذير ہونا ۹/۱۴);دين كے ساتھ كھيلنا ۹/۶۵ (اس كا حرام ہونا ۹/۶۵);دين كيلئے خير خواہ ہونا ۹/۹۱;دين ميں اجبار:(اسكى نفى ۱۰/۹۹،۱۰۸);دين ميں اختيار ۱۰/۹۹، ۱۰۸(اس كا سرچشمہ ۱۰/۹۹; اسكے دلائل ۱۰/۹۹);ضروريات دين ۹/۱۱

نيز ر ك اديان ، امتيں ، پہلے پہلے انسان ، جزيرة العرب ، جنگ ،دوستى ، ديندارى ، علما ،كفار اور منافقين

ديندارى :اسكے درجے ۹/۱۱۹; اس ميں منافقت ۹/۶۴; يہ تاريخ ميں ۱۰/۱۹; يہ سختيوں ميں ۹/۱۰۰

دينى روابط:انكى اہميت ۹/۱۱۳

دينى رہنما :انكا مقام۹/۱۲۰; انكى اطاعت نہ كرنا۹/۱۲۰; انكى تاثير ۹/۸۳، ۱۰۴; انكى ذمہ دارى ۹/۶۰، ۶۱، ۷۳ ، ۸۴، ۹۴، ۹۹، ۱۰۳، ۱۰۸، ۱۰/۱۵، ۱۶، ۴۱، ۸۹، ۱۰۴، انكى صفات ۹/۶۱; انكے اختيارات : ۹/۴۹ ، ۵۸، ۵۹، ۶۶، ۸۳ (انكا دائرہ اختيار ۹/۱، ۷، ۸۶) ;ان كيلئے خير خواہى ۹/۹۱; دينى راہنما اور زكات لينا ۹/۱۰۳; دينى راہنماؤں كا پيش قدم ہونا۹/۱۰۸(اسكى اہميت ۹/۸۸); دينى راہنماؤں كا شكريہ ادا كرنا: (اسكى اہميت ۹/۹۹); دينى راہنماؤں كى اتباع كرنا ۹/۱۲۰ ; دينى راہنماؤں كى دعا : (اسكے آثار ۹/۱۰۳); دينى راہنماؤں كى شرعى ذمہ دار ى ۹/۱۰۳ ;دينى راہنماؤں كى ہمراہى : (اسكے موانع ۹/۸۳); دينى راہنماؤں كے ہمراہ جنگ كرنا : (اسكى قدر و قيمت ۹/۸۳);يہ اور اطاعت نہ كرنے والے ۹/۹۴; يہ اور صدقات لينا ۹/۱۰۳، ۱۰۴;يہ اور لوگ ۱۰/۱۶; يہ اور لوگوں كى باتوں پر كان دھرنا ۹/۶۱; يہ اور منافقين ۹/۶۶، ۸۴ /نيز رك اطاعت، مسلمان اور منافقين

''ڈ''

ڈر: ر ك خوف

ڈرانا : ر ك تربيت ، خدا ، قرآن ، قوم نوح ، گمراہ لوگ ، لوگ ، معاشرہ اور ہدايت

۶۷۵

''ذ''

ذكر :آتش جہنم كا ذكر كرنا : (اسكے آثار ۹/۸۲);اخروى سزاؤں كا ذكر كرنا:(اسكے آثار ۹/۸۱); اقتصادى مشكلات كا ذكر كرنا : (اسكى اہميت ۹/۲۸); امور كے انجام كا ذكر كرنا ۹/۸۵; تاريخ كا ذكر كرنا ۹/۲۵; توحيد كا ذكر كرنا : (اسكى اہميت ۱۰/۱۰۵; اسكے آثار ۹/۱۲۹); جنگ ميں شركت نہ كرنے والوں كے عمل كا ذكر كرنا :(اسكى اہميت ۹/۹۴); حدود خدا كا ذكر كرنا : (اسكى اہميت ۹/۱۲۳); حيات اخروى كا ذكر كرنا : (اسكى اہميت ۹/۳۸); خدا كا ذكر كرنا : (اس كا سبب ۹/۷۵; اسكى اہميت ۱۰/۱۲; اسكى روش ۱۰/۱۰۴; اسكے آثار ۹/۶۷، ۱۰۸ ; اسكے عوامل ۱۰/۲۲; يہ آسائش كى حالت ميں ۱۰/۱۲; يہ سختى ميں ۱۰/۱۲); خدا كى امداد كا ذكر كرنا : (اسكے آثار ۹/۱۲۳); خدا كى حكمرانى كا ذكر كرنا : (اسكے آثار ۱۰/۳); خدا كى حمايت كا ذكر كرنا : (اسكے آثار ۹/۱۲۳); خدا كى خالقيت كا ذكر كرنا : (اسكے آثار ۱۰/۳); خدا كى خصوصيات كا ذكر كرنا:(اسكے آثار ۱۰/۶۵); خدا كى ربوبيت كا ذكر كرنا : (اسكے آثار ۱۰/۳،۱۵);خدا كى رحمت كا ذكر كرنا ۹/۱۰۴; خدا كيطرف بازگشت كا ذكر كرنا ۹/۹۴; خدا كى عزت كا ذكر كرنا : (اسكے آثار ۱۰/۶۵); خدا كى نظارت كا ذكر كرنا ۹/۱۰۵; خدا كے توبہ قبول كرنے كا ذكر كرنا ۹/۱۰۴; خدا كے سننے كا ذكر كرنا :(اسكے آثار ۱۰/۶۵); خدا كے علم كا ذكر كرنا : (اسكے آثار ۱۰/۶۵);خدا كے علم غيب كا ذكر كرنا ۹/۱۰۵; ذكر كے آثار ۹/۱۰۵; عمل پر نظر ركھنے والوں كا ذكر كرنا ۹/۱۰۵(اسكے آثار ۹/۹۴); غزوہ حنين كا ذكر كرنا ۹/۲۵; قيامت كا ذكر كرنا : (اسكى اہميت ۱۰/۲۸،۴۵); محمد(ص) كى نظارت كا ذكر كرنا ۹/۱۰۵;محمد(ص) كے فضائل كا ذكر كرنا ۹/۱۲۸; منافقين كى خيانت كا ذكر كرنا : (اسكے آثار ۹/۹۴); منافقين كى سازش كا ذكر كرنا:(اسكے آثار ۹/۹۴); منافقين كے عمل كا ذكر كرنا : (اسكى ہميت ۹/۹۴); موت كا ذكر كرنا : (اسكے آثار ۱۰/۱۰۴); مؤمنين كى نظارت كا ذكر كرنا ۹/۱۰۵; ناپسنديدہ عمل كا ذكر كرنا : (اسكے عوامل ۱۰/۲۲)

ذكر كرنے والے:سختى ميں خدا كا ذكر كرنے والے ۱۰/۱۲

ذلت :اخروى ذلت : (اسكے عوامل ۹/۶۳; اسكے مرتبے ۱۰/۲۷); ذلت كا سبب ۹/۹۳; ذلت كے عوامل ۹/۶۳، ۸۶

نيز ر ك بنى اسرائيل ، ثروتمند لوگ ، جہاد ، جہنم دشمن ، دين ، غزوہ تبوك ، كفار ، گناہ گار لوگ ، مشركين اور منافقين

ذمہ دارى :اجتماعى ذمہ دارياں ۹/۷۱; دينى ذمہ دارياں : (انكى حفاظت كرنا ۹/۱۲۲);ذمہ دارى سے فرار ۹/۴۹، ۷۶; ذمہ دارى كے عوامل ۹/۱۲۰; ذمہ دارى كا سرچشمہ ۹/۷۰;ذمہ دارى كى تقسيم ۹/۱۲۲ (اسكى حفاظت ۹/۱۲۲)

۶۷۶

''ر''

رات:اس ميں آرام ۱۰/۶۷; اس ميں تاريكى ۱۰/۶۷;رات اور توحيد ربوبى ۱۰/۶۷; رات اور دن كا فرق ۱۰/۶;رات كى خلقت : (اس كا فلسفہ ۱۰/۶۷); رات كى گردش ۱۰/۶;رات ميں سونا ۱۰/۶۷نيزرك تشبيہات اور نعمت

راز دارى : رك منافقين

راضى ہونا :اچھے عمل پر راضى ہونا : (اسكے آثار ۱۰/۴۱);خدا سے راضى ہونا ۹/۱۰۰(اسكے آثار ۹/۱۰۰); ناپسنديدہ عمل پر راضى ہونا : (اسكے آثار ۱۰/۴۱)

راہب : رك عيسائي علم

راہ خدا :اسكى اہميت ۹/۱۱۱، ۱۱۲; اسكى قدر و قيمت ۹/۱۹، ۲۰، ۲۴، ۳۴، ۳۸، ۴۱، ۸۱، ۱۲۰; راہ خدا سے ممانعت : ۹/۹ ، ۱۳۴(اس كاسبب ۹/۹); راہ خدا كى تقويت: (اسكى اہميت ۹/۶۰);راہ خدا كى سختى ۹/۱۲۰; راہ خدا كے موانع ۱۰/۸۸

ربوبيت :خدا كى ربوبيت كو جھٹلانے والے ۱۰/۳، ۱۸،۳۱; غير خدا كى ربوبيت : (اس كا باطل ہونا ۱۰/۳۰)

رحمت :اس سے محروم لوگ ۹/۶۸; اس سے محروم ہونا (اسكے آثار ۹/۶۸) اس كا سبب ۹/۱۱۸; اسكے عوامل ۱۰/۱۲; رحمت جنكے شامل حال ہے ۹/۲۱، ۲۲، ۷۱، ۹۹، ۱۱۷، ۱۱۸، ۱۰/۱۰۷; رحمت كا سرچشمہ ۹/۷۴; رحمت كا وعدہ ۹/۹۹

نيز ر ك مؤمنين

رخنہ اندازي:اسكے آثار ۹/۴۷نيز ر ك مجاہدين اورمنافقين

رزق: رك روزي

رشتہ دار :رشتہ داروں كے حقوق: (انكى اہميت ۹/۸، ۱۰; ان كے سلسلے ميں تجاوز كرنے كے عوامل ۹/۱۰); رشتہ داروں كے سلسلے ميں تجاوز كرنے والے ۹/۱۰

كافر رشتہ دار: (انكے ساتھ رابطہ ۹/۲۴)نيز رك دوستى ، محبت

رشتہ داري:(اسكى قدر و قيمت ۹/۱۱۳); رشتہ دارى كے حقوق:(اسے ضائع كرنا ۹/۸; ان سے بے اعتنائي ۹/۸، ۱۰)

نيز رك رشتہ دار، جذبات، محبت ، محمد(ص) اور مشركين

۶۷۷

رفاقت :رك دوستى

رفاہ و آسائش:اسكى اہميت ۱۰/۲۱، اسكے آثار ۹/۷۴، ۱۰/۱۲، ۲۱نيز رك ذكر ، شكر ، كفار، مسلمان، مشركين اور منافقين

رفاہ و آسائش طلبى :رك منافقين

ركوع :اسكى اہميت ۹/۱۱۲نيز رك ركوع كرنے والے ، مجاہدين، مؤمنين اور نماز

ركوع كرنے والے :ان سے مراد ۹/۱۱۲

رمى جمرات ۹/۳

رنج:طويل رنج: (اسكے اسباب ۹/۸۲)

روايت:۹/۱، ۲، ۳، ۵، ۱۸، ۱۹، ۲۳، ۲۵، ۲۶، ۲۸، ۲۹، ۳۱، ۳۲، ۳۳، ۳۴، ۳۵، ۳۶، ۳۷، ۴۰، ۴۱، ۴۲، ۴۳، ۵۰،۵۲، ۵۵، ۵۸، ۶۰، ۶۱، ۶۶، ۶۷، ۷۱، ۷۲، ۷۳، ۷۶، ۷۷، ۷۹، ۸۴، ۹۱، ۹۲، ۹۴، ۱۰۰، ۱۰۲، ۱۰۳، ۱۰۴، ۱۰۵، ۱۰۶، ۱۰۸، ۱۰۹، ۱۱۱، ۱۱۲، ۱۱۴، ۱۱۵، ۱۱۸، ۱۱۹، ۱۲۲، ۱۲۵، ۱۲۸، ۱۲۹، ۱۰/۱، ۲، ۳، ۹، ۱۰، ۱۸،۲۰، ۲۳، ۲۵، ۲۶، ۲۷، ۳۹، ۴۰، ۴۴، ۵۰، ۵۴، ۵۷، ۵۸، ۶۲، ۶۴، ۷۴، ۸۴، ۸۵، ۸۷، ۸۹، ۹۰، ۹۱، ۹۲، ۹۴

روح:اس كا باقى رہنا ۹/۵۵، ۸۵; اس كا جدا ہونا ۹/۸۵

روزى :اس سے استفادہ كرنا ۱۰/۵۹; اس كا حرام كرنا ۱۰/۵۹;اس كا سرچشمہ ۱۰/۳۱، ۵۹; اس كا فراہم كرنا ۱۰/۳۱; اس كا فلسفہ ۱۰/۵۹; اس كا نازل ہونا ۱۰/۵۹،۶۰; اسكے منابع ۱۰/۳۱نيز رك انسان اور بنى اسرائيل

رہائش گاہ :رہائش گاہ اديان ميں ۱۰/۹۳; رہائش گاہ تيار كرنا : (اسكى اہميت ۱۰/۸۷)نيز رك بنى اسرائيل اور مؤمنين

رہبر:اسكى استقامت ۱۰/۸۹; اسكى اہميت ۹/۱۳; اسكى ذمہ دارى ۹/۴۸، ۱۲۸; اسكى سعادت خواہى ۹/۱۲۸ ; اسكى شان ۹/۸۶; اسكى شرائط ۱۰/۱۰۹; اسكى صفات ۹/۱۲۸;اسكى مہربانى ۹/۱۲۸; اسكے اختيارات ۹/۲۹، ۴۳، ۱۰۳;رہبر كى خطا: (اس سے در گزر كرنا ۹/۴۳);رہبر كى را فت اور نرمى ۹/۱۲۸; رہبر كى ہوشيارى : (اسكى اہميت ۹/۴۸) ; رہبر كے قريبى لوگ : (انكى ذمہ دارى ۹/۱۲۰);يہ اور جاہل لوگ ۱۰/۸۹; يہ اور لوگوں كى سعادت ۹/۱۲۸ نيز رك موسى (ع)

رہنمائي كرنا: ر ك تبليغ

ريا: رك منافقين

۶۷۸

''ز''

زبو ں حالي: رك ذلت

زكات:اس پر مجبور كرنا ۹/۱۰۳; اسكى اہميت ۹/۵، ۱۱،۱۸، ۷۱، ۱۰۳، ۱۰۴; اسكى پاداش ۹/۷۲; اسكے آثار ۹/۵، ۱۸، ۷۱، ۱۰۳، ۱۰۴; اسكے احكام ۹/۶۰، ۱۰۳

زكات ادا كرنا: (اس كا دوام ۹/۷۱);زكات دينے والا: (اسكے سكون كے عوامل ۹/۱۰۳; اسكے لئے دعا ۹/۱۰۳);زكات سے مانعين : (انكا عذاب ۹/۳۵);زكات سے ممانعت: (اس كا گناہ ۹/۳۵);زكات كا جن چيزوں كے ساتھ تعلق ہوتا ہے ۹/۱۰۳; زكات كا فلسفہ ۹/۱۰۳; زكات كى تاريخ ۹/۹۸; زكات كى تشويق ۹/۱۰۴; زكات كے مصارف ۹/۶۰ ;زكات لينے والا: (اسكو نصيحت ۹/۱۰۳; حقيقى زكات لينے والا ۹/۱۰۴);زكات نہ دينا : (اسكے آثار ۹/۱۰۳); زكات نہ دينے والے : (انكى نالائقى ۹/۱۸);يہ صدر اسلام ميں ۹/۹۸نيز رك اميدوارى ، باديہ نشين لوگ، توبہ كرنے والے ، جہاد، دينى رہنما، گناہ گار لوگ، محمد(ص) ، منافقين اور نيك لوگ

زمين :اس كا حادث ہونا ۹/۳۶; اس كا حاكم ۹/۱۱۶، ۱۰/۳; اس كا خالق ۱۰/۳;اس كا مالك ۹/۱۱۶; اسكى تدبير ۱۰/۳; اسكے فوائد ۱۰/۳۱; اسكے موجودات ۱۰/۱۰۱ ;زمين كى خلقت : (اسكى تاريخ ۱۰/۳; اسكى مدت ۱۰/۳; اسكے مراحل ۱۰/۳)

زمين كى زينت ۱۰/۲۴نيز رك انسان

زنا: رك غلام

زندگى :اجتماعى زندگي:(اسكى تاثير ۱۰/۱۶; اسكى تاريخ ۱۰/۱۹);برزخى زندگى : (اس كا وقت ۱۰/۴۵); دنيوى زندگى :(اس كا وقت ۱۰/۴۵);فردى زندگى : (اسكى تاثير ۱۰/۱۶); زندگى كى نعمت ۱۰/۹۳نيز رك انسان ، بنى اسرائيل ، كفار اورمثاليں

زندہ :اسے مرد ے سے نكالنا ۱۰/۳۱نيز رك مردہزہد:اس كا سبب ۱۰/۷; اسكى اہميت ۹/۵۵

زيارت : رك اہل قبور

زيركى :رك منافقين

۶۷۹

''س''

ساجدين :ان سے مراد ۹/۱۱۲

ساحر : رك جادوگر//سازش كرنے والے :انكا عذاب ۱۰/۲۱; انكو دھمكى ۱۰/۲۱نيز رك انبياء

سال اور مہينہ :بارہ مہينوں كا بہت پہلے سے ہونا ۹/۳۶; سال كا كردار ۱۰/۵; سال كے موسموں كا تبديل ہونا ۱۰/۶; سال كے مہينوں كى تعداد ۹/۳۶نيز رك امتحان ، ذى الحج، ذيقعدہ، رجب، صفر، محرم سال كا حساب:اسكے وسائل ۱۰/۵

سالكين :انكى خصوصيات ۱۰/۸۴

سائحين:ان سے مراد ۹/۱۱۲

سپاہ: رك فوج

ستائش :رك حمد

ستم :رك ظلم

ستم گر لوگ: رك ظالم لوگ

سجدہ:اسكى اہميت ۹/۱۱۲

نيزر ك مجاہدين ، مؤمنين ،اور نماز

سچائي : ر ك صداقت

سچے لوگ: رك صادقين

سحر: رك جادوسختى :اسكے آثار ۹/۴۲، ۱۰/۱۲، ۲۲; اس ميں اطمينان ۹/۴۰; راہ خدا ميں سختى برداشت كرنا: ۹/۱۲۰(اسكى پاداش ۹/۱۲۰)اسكى قدر و قيمت ۹/۱۲۰ ; سختى سے نجات :( اسكے عوامل ۱۰/۱۲); سختى كا سبب ۹/۱۲۰; سختى ميں استقامت : (اسكے عوامل ۱۰/۸۴)نيز رك : اطاعت ، افشاء كرنا ، انسان ، ايمان ، جنگ، جہاد، خدا كا ذكر كرنے والے ، دعا، دينداري، عذاب، عمل، غزوہ تبوك، غزوہ حنين، محسنين، مشركين ، منافقين اور مؤمنين

سرتسليم خم كرنا:اسكا مقام (اسكى قدر و قيمت ۱۰/۸۴); خدا كى مشيت كے سامنے سر تسليم خم كرنا ۹/۵۱ ; خدا كے

۶۸۰

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897

898

899

900

901

902

903

904

905

906

907

908

909

910

911

912

913

914

915

916

917

918

919

920

921

922

923

924

925

926

927

928

929

930

931

932

933

934

935

936

937

938

939

940

941

942

943

944

945