تفسير راہنما جلد ۱۰

تفسير راہنما 4%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 945

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 945 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 253996 / ڈاؤنلوڈ: 3516
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۱۰

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

۴_الله تعالى ، اصحاب كہف كے جسموں كو سونے كى مدت ميں دائيں بائيں كروٹ لينے كے لئے حركت ديتا رہا _

ونقلّبهم ذات اليمين وذات الشمال

۵_اصحاب كہف كا دائيں اور بائيں جانب كروٹ لياجانا، ان كے جسمانى خطرات سے بچنے كے اسباب ميں سے تھا_

ونقلّبهم ذات اليمين وذات الشمال

''ونقلّب'' كى نسبت اس جملہ ''نقلّبهم '' ميں الله تعالى كى طرف يہ بتا رہى ہے كہ يہ تبديلى الله تعالى كے الطاف ميں سے تھي_ اصحاب كہف كے سونے كے بعد كے بيان كے بعد يہ نكتہ بيان كرنا ہوسكتا ہے انكے جسموں كے صحيح وسالم رہنے كے بعض اسباب كو بيان كر رہا ہو_

۶_ غار ميں آرام كے وقت اصحاب كہف كے پاس ايك كتا بھى تھا_وكلبهم باسط ذراعيه بالوصيد

۷_اصحاب كہف كا كتا، ان كے سونے كى اس لمبى مدت كے دوران اپنے دونوں ہاتھ پھيلائے ہوئے غار كى چوكھٹ پر سويا رہا _وكلبهم باسط ذراعيه بالوصيد ''وصيد'' سے مراد چوكھٹ ہے_

۸_اصحاب كہف كا كتا بھى اصحاب كہف كى مانند كامل طور پر صحيح وسالم تھا _

ونقلّبهم ذات اليمين وذات الشمال وكلبهم باسط ذراعيه بالوصيد

۹_اصحاب كہف كے كتے كا جسم ان كے سونے كى لمبى مدت ميں حركت ميں نہيں تھا_ يعنى دائيں اور بائيں كروٹ نہيں ليتا تھا _ونقلبهم ذات اليمين وذات الشمال وكلبهم باسط ذراعيه بالوصيد

۱۰_اصحاب كہف كا كتا، اس شرك و گمراہ معاشرہ پر فضيلت ركھتا تھا_وكلبهم باسط ذراعيه بالوصيد

اصحاب كہف كے كتے كا ذكر اور اس كى حالت كى تصوير كشى بلكہ بعد والى آيت ميں اس كا اصحاب كہف كے گروہ ميں شمار كرنا'' رابعہم كلبہم ...'' ان لوگوں پر اعتراض ہے كہ جنہوں نے اصحاب كہف كى مدد نہ كى اور نہ ان كے ساتھ چلے گويا كتے كى حدتك بھى نہ پہنچ سكے_

۱۱_كتے كو ہمراہ ركھنا اور بعض مقامات پر اس كى حفاظت جائز ہے _وكلبهم باسط ذراعيه بالوصيد

۱۲_ انسانى تاريخ ميں كتے كا گھر ركھنا اور انسان كا اس سے فائدہ لينا قديم الايام سے چلا آرہا ہے_

وكلبهم باسط ذراعيه بالوصيد

۱۳_اصحاب كہف غار ميں اس انداز سے پڑے ہوئے تھے كہ اگر كوئي ادھر آنكلے تو ان كى طرف سے خطرہ محسوس كرے اور فرار ہوجائے_لو اطلعت عليهم لوليت منهم فرارا

۳۴۱

بعد والى آيت ميں جملہ''لبثنا يومإوبعض يوم ...'' كہ ان كے جسم ميں خاص تبديلى واقع نہ ہونے كو بتارہا ہے يہ قرينہ ہوسكتا ہے كہ ان كا چہرہ خوفناك نہيں ہوا تھا بلكہ ان كے غار ميں پڑے ہونے كى كيفيت نے ان كے منظر كو بارعب بناديا تھا_

۱۴_اصحاب كہف، كا منظر بارعب اور ديكھنے والوں كو بہت زيادہ خوف اور وحشت ميں مبتلا كرنے والا تھا _

لواطلعت عليهم لملئت منهم رعبا

۱۵_اصحاب كہف كے بيدار ہونے كے احساس كا انكے منظر كو وحشت ناك بنانے ميں عمدہ كردار _

وتحسبهم أيقاطاً لملئت منهم رعبا

۱۶_اصحاب كہف كے سونے كى حالت ميں انكا خوف ميں مبتلا كرنے والا منظر، ان كى حفاظت كے لئے الہى وسيلہ تھا_

ونقلّبهم لواطلعت عليهم لوليت منهم فراراً ولملئت منهم رعبا

''نقلبهم'' ميں ضمير فاعلى اس بات پر قرينہ ہے كہ اصحاب كہف كے لئے مذكورہ تمام خصوصيات ان پر الله تعالى كى طرف سے عنايت ولطف تھا مقام كى مناسب سے سمجھا جاسكتا ہے كہ اس الطاف الہى كا مقصد، ان كى خطرات اور ضرر سے حفاظت تھا_

۱۷_اصحاب كہف كے سونے كى جگہ لوگوں كى آنكھوں سے پنہان تھى اور كوئي اسے نہيں جانتا تھا_لواطلعت عليهم

''لواطلعت ...'' ميں حرف ''لو'' امتناع كے لئے ہے جو كہ اطلاع كے ميسّر نہ ہونے پر دلالت كر رہا ہے_

۱۸_الله تعالى ، اس جہان كے امور كو اسباب وعلل كے ذريعہ انجام ديتا ہے_

وتحسبهم أيقاظاً وهم رقود و نقلبهم ...ولملئت منهم رعبا

الله تعالى اصحاب كہف كى حفاظت كے لئے جسموں كو پہلو پہلو بدلتا رہا اور ان كے ظاہرى منظر كو بيدارلوگوں كى مانند يا رعب قرار ديا، خداوند عالم كو ان اسباب طبيعى كى احتياج نہ ہونے كے باوجود انكا استعمال، الله تعالى كى اسباب وعلل كے كردار كو استعمال كرنے كى سنت كو واضح كر رہا ہے_

۱۹_عن أبى جعفر (ع) فى قول الله : '' لوليت منهم فراراً ولملئت منهم رعباً''_ قال: ''إن ذلك لم يعن به النبى (ص) لكنّه حالهم التى هم عليها (۱) امام باقر (ع) سے الله تعالى كى اس كلام''لوليّت منهم فراراً ولملئت منهم رعباً'' كے بارے ميں نقل ہوا ہے كہ آپ نے فرمايا بے شك اس آيت ميں پيغمبر اكرم (ص) مقصود نہيں ہيں اور مراد

____________________

۱)_ تفسير عياشى _ ج ۲، ص ۳۲۴_ ح ۱۲_ نورالثقلين ج ۳ _ص ۲۵۱_ ح ۳۷_

۳۴۲

يہاں ايسى حالت كى تصوير كشى كرنا ہے كہ جس حال ميں اصحاب كہف تھے _

۲۰_عن الصادق (ع) فى قصه أصحاب الكهف أنّه قال : لهم فى كلّ سنة نقلتان ينامون سنة أشهر على جنوبهم اليمنى وسته أشهر على جنوبهم اليسري .(۱)

امام صادق (ع) سے اصحاب كہف كے قصہ كے حوالے سے روايت نقل ہوئي ہے كہ آپ (ع) نے فرمايا: وہ سال ميں دو مرتبہ پہلو بدلتے تھے چھ ماہ دائيں پہلو پر اور چھ ماہ بائيں پہلو پر سوتے تھے ...''

احكام: ۱۱

اصحاب كہف:اصحاب كہف سے فرار ۱۳; اصحاب كہف كا امن ميں ہونا ۱;اصحاب كہف كا بدن ۴; اصحاب كہف كا قصہ ۱، ۲، ۳، ۴، ۵،۶، ۷، ۸، ۹، ۱۳، ۱۴، ۱۵،۱۷،۱۹،۲۰ ; اصحاب كہف كا كتا ۶،۷،۹ ; اصحاب كہف كى حفاظت ۱۶; اصحاب كہف كى غار كى خصوصيات ۱۷; اصحاب كہف كى نيند ۱،۳،۴، ۵;اصحاب كہف كى نيند كى خصوصيات ۲،۱۳،۱۵ ۱۶، ۲۰; اصحاب كہف كے بدن كا سالم ہونا ۳، ۵;

اصحاب كہف كے بدن كى گردش ۴;اصحاب كہف كے كتے كا سالم ہونا ۸;اصحاب كہف كے كتے كى فضيلت ۱۰;غار ميں اصحاب كہف ۱۳

الله تعالى :الله تعالى كا ارادہ كا جارى ہونے كے مقامات ۱۸;اللہ تعالى كے افعال ۴، ۱۸

خوف:اصحاب كہف سے خوف ۱۳،۱۴،۱۵،۱۶ ، ۱۹

روايت: ۱۹،۲۰

طبيعى اسباب:طبيعى اسباب كا كردار ۱۸

كتا:كتا پالنے كى تاريخ ۱۲;كتے كا پالنا۱۱;كتے كے احكام ۱۱

گمراہ لوگ:گمراہ لوگوں كى بہ وقتي۱۰

مشركين:مشركين كى بہ وقتي۱۰

نظام علل : ۱۸

____________________

۱)_ تفسير قمى _ ج ۲،ص ۳۳_ نورالثقلين ج ۳، ص ۲۴۸_ح ۲۹_

۳۴۳

آیت ۱۹

( وَكَذَلِكَ بَعَثْنَاهُمْ لِيَتَسَاءلُوا بَيْنَهُمْ قَالَ قَائِلٌ مِّنْهُمْ كَمْ لَبِثْتُمْ قَالُوا لَبِثْنَا يَوْماً أَوْ بَعْضَ يَوْمٍ قَالُوا رَبُّكُمْ أَعْلَمُ بِمَا لَبِثْتُمْ فَابْعَثُوا أَحَدَكُم بِوَرِقِكُمْ هَذِهِ إِلَى الْمَدِينَةِ فَلْيَنظُرْ أَيُّهَا أَزْكَى طَعَاماً فَلْيَأْتِكُم بِرِزْقٍ مِّنْهُ وَلْيَتَلَطَّفْ وَلَا يُشْعِرَنَّ بِكُمْ أَحَداً )

اور اسى طرح ہم نے انھيں دوبارہ زندہ كيا تا كہ آپس ميں ايك دوسرے سے سوال كريں تو ايك نے كہا كہ تم نے كتنى مدت توقف كيا ہے تو سب نے كہا كہ ايك دن يا اس كا ايك حصّہ، ان لوگوں نے كہا كہ تمھارا پروردگار اس مدت سے بہتر باخبر ہے اب تم اپنے سكے دے كر كسى كو شہر كى طرف بھيجو وہ ديكھے كہ كون سا كھانا بہتر ہے اور پھر تمھارے لئے رزق كا سامان فراہم كرے اور وہ آہستہ جائے اور كسى كو تمھارے بارے ميں خبر نہ ہونے پائے (۱۹)

۱_اصحاب كہف كا نيند سے بيدار ہونے كا واقعہ، حيرت انگيز اور الله تعالى كى تدبير و ارادہ كے تحت تھا _

وكذلك بعثنا هم

''بعث'' اور بيدار كرنے كى نسبت الله تعالى كى طرف دينا مندرجہ بالا نكتہ كو بيان كر رہى ہے _

۲_اس طويل مدت ميں اصحاب كہف كى حيرت انگيز نيند اور ان كے جسموں كا صحيح وسالم رہنے كى مانند انكى نيند سے بيداري، الله تعالى كى آيت ونشانى ہے _وكذلك بعثناهم

''ذلك '' كامشاراَ اليہ كہ اصحاب كہف كے بعث اور بيدار ہونے كو جس سے تشبيہ دى گئي ہے_ ان كى طويل نيند اور اس طويل نيند ميں انكے صحيح وسالم رہنے كے اقدامات ہيں سے مورد نظرجہت تشبيہ جيسا كہ آيت نمبر ۱۷ ''ذلك من آيات الله من يہدالله فہوالمہتد'' سے معلوم ہوتى ہے يہ واقعات اس بات پر دليل اور نشانى ہيں كہ الله تعالى كى ہدايت بخش امداديں توحيد پرستوں كے لئے ہيں _

۳_اصحاب كہف كو بيدار كرنے سے انہيں آپس ميں ايك دوسرے سے اپنى نيند كے بارے ميں سوالات كرنے كا مناسب موقع فراہم ہوا_بعثنا هم ليتساء لوا

۳۴۴

''ليتساء لوا'' ميں ''لام'' بيدار كرنے كے سبب كو بيان كررہا ہے_ اصحاب كہف كے نيند ميں جانے اور بيدار كرنے كا مقصد جيساكہ آيت ۱۱، ۱۲ جو كہ آيت ۱۰ پر متفرغ ہيں سے ظاہر ہوتا ہے اس رحمت اور كمال كا عطا كرنا تھا كہ جس كى اصحاب كہف نے درخواست كى تھى لہذا ضرورى تھا كہ الله تعالى انہيں نيند سے بيدار كرتا تاكہ پوچھ گچھ و غيرہ كرنے سے انہيں اپنے اوپر گذرنے والے واقعات كا علم ہو تا اورا للہ تعالى كى معرفت ميں انہيں كمال حاصل ہوتا_

۴_اصحاب كہف كے بيدار ہونے كے وقت، ان كا ماحول ان ميں سے ايك كے مبہوت ہونے اور گذرے زمان كو جاننے كے لئے دوسروں كے تجسس اور تبادلہ نظر كا باعث بنا _قال قائل منهم كم لبثتم

۵_اصحاب كہف كى نيند ان ميں سے بعض كے نزديك ايك دن اس سے بھى كم وقت پر مشتمل تھي_

قالوا لبثنا يوماً أو بعض يوم

حرف''او'' ترديد كے لئے ہے اور ''يوماً او بعض يوم'' ميں ترديد كى وجہ يہ تھى كہ يہ بات كہنے والے سورج كو ديكھتے ہوئے ترديد ميں پڑگئے كہ كہا ايك رات ان پر گذر گئي ہے كہ جس كے نتيجہ ميں وہ يك دن و رات سوئے ہيں يا وہى دن ہے كہ جس ميں انہيں نيند آگئي تو اس بناء پر كلمہ ''يوماً'' سے مراد ايك دن ورات ہوگا' سوائے غروب سے پہلے كى چند ساعات كہ دن كے ہر لمحہ كو انكى نيند كے شروع كا لمحہ تصور كياجاسكتا ہے_

۶_اصحاب كہف كى بيدارى كے بعد ان كى جسمانى كيفيت اس زمانے كى حالت كے ساتھ كہ جب وہ نيند ميں چلے گئے تھے مختلف نہ تھي_قالوا لبثنا يوماً اوبعض يوم

۷_ تمام اصحاب كہف كى بيدارى ايك ہى وقت ہوئي جب دن كا كچھ باقى رہ گيا تھا _

قالوا لبثنا يوماَ اوبعض ...فابعثوا أحدكم

اصحاب كہف كى اپنى نيند كى مدت كے بارے ميں گفتگو اور ان كے شہر سے غذالانے كے پروگرام سے مندرجہ بالا نكتہ معلوم ہوتا ہے_

۸_اصحاب كہف، اپنى نيند كى دقيق مدت معلوم كرنے سے عاجزتھے_

قالوا لبثنا يوماً أو بعض يوم قالوا ربّكم ا علم بما لبثتم

۹_اصحاب كہف ميں سے بعض لوگ ،اپنى نيند كى مدت كو مشخص كرنے سے عجز كا اعتراف كرتے ہوئے اسكے كم ہونے كو درست نہيں سمجھتے تھے اور نيند كے بارے ميں گفتگو كو بے فائدہ قرار ديتے ہوئے انہوں نے كہا كہ فقط الله تعالى ہى اس

۳۴۵

كے صحيح وقت سے آگاہ ہے_قالوا ربكم أعلم بمالبثتم

كلمہ ''ربكم'' اس بات پر قرينہ ہے كہ جملہ ''ربكم اعلم'' كہنے والے وہ افراد نہيں تھے جنہوں نے كہا :''لبثنا يوماً ...''كيونكہ اس صورت كے علاوہ ''ربنا'' كہنا مناسب تھا درحقيقت انہوں نے الله كے آگاہ ہونے كو بيان كركے اپنے ساتھيوں كے اس اندازے''لبثنا يوماً أو بعض يوم'' كو غلط قرا رديا _

۱۰_الله تعالى ، جہان كے واقعات سے سب سے زيادہ آگاہ ہے _ربّكم أعلم بمالبثتم

جملہ ''ربكم أعلم '' سے مراد الله تعالى كے علم كا ان لوگون كے علم سے برتر ہونا ہے كہ جنہوں نے كہا : ''لبثنا ...'' اور اس علم كو اجمالاً واضح كيا كيونكہ نيند كى مدت كے كم ہونے ميں وہ ترديد نہيں ركھتے تھے_ ليكن اس كى صحيح مقدار كے اظہار ميں متردد تھے_ يہ بھى ممكن ہے كہ كلمہ ''اعلم'' معنى تفصيل ميں استعمال نہ ہوا ہو بلكہ جملہ ''ربكم ...'' كا معنى يہ ہو كہ ا للہ تعالى تمہارى نيند كى مدت كو جانتا ہے تم نہيں جانتے ہو_

۱۱_اصحاب كہف ،سات افراد سے كم نہ تھے_قال قائل ...قالوا لبثنا قالوا ربكم أعلم

جمع كا صيغہ عربى زبان ميں كم از كم تين افراد پر دلالت كرتا ہے_ آيت شريفہ ميں دو گروہوں نے آپس ميں بات كى ہے_''قالوا لبثنا'' ، 'قالوا ربكم'' اور ايك شخص بعنوان ''قائل'' ذكر ہوا ہے لہذا يہ سب كم ازكم سات افراد تھے_

۱۲_اصحاب كہف، ذہانت اور فكرى لحاظ سے يكساں نہيں تھے_قالوا لبثنا قالوا ربّكم أعلم

بعض اصحاب كہف كااجمال نظر پر اكتفاء كرنا اور اس كے مطابق جواب دينا اور دوسرے گروہ كا ان كے جواب ميں شك كرنا نيز ان كے كلام ميں اور الله تعالى كے علم كى برترى كا پيش ہونا پہلے گروہ كى نسبت انكى برترى پر دلالت كرتا ہے_

۱۳_الله تعالى كے علم كى برتري، تمام اہل علم پر اسكى ربوبيت كا لازمہ ہے_ربّكم أعلم

۱۴_بے فائدہ ابحاث سے پرہيز اور ا س كا علم الله تعالى پر چھوڑنے كى ضرورت _ربكم أعلم بما لبثتم

۱۵_اصحاب كہف اپنى طولانى نيند سے بيدار ہونے كے بعد بھوك محسوس كرنے لگے _

فابعثوا أحدكم بورقكم أزكى طعام

۱۶_اصحاب كہف نے بيدار ہونے كے بعديہ پروگرام بنايا كہ وہ غار ميں ہى رہيں اور فقط اپنے ميں سے ايك آدمى كو غذا لانے كے لئے شہر روانہ

۳۴۶

كريں _فابعثوا ا حدكم بورقكم هذه إلى المدينه

۱۷_ اصحاب كہف كا غار كى طرف بڑھنا ناگہانى اور غذا ودوسرى ضروريات كى چارہ جوئي كيے بغير تھا_

فابعثوا ا حدكم بورقكم

۱۸_اصحاب كہف اپنى نيند كے غير معمولى ہونے كى طرف متوجہ نہ ہوئے حتّى كہ ان كے ذہنوں ميں ايسا احتمال بھى نہ آيا _فابعثوا احدكم بورقكم

۱۹_اصحاب كہف كى غار، ان كے رہائشى شہر سے كچھ فاصلہ پر واقع تھي_فابعثوا احدكم بورقكم هذه إلى المدينه

''المدينہ'' ميں الف و لام عہد ہے _ اصحاب كہف كا پہچانے نہ جانے پر اصرار بتا رہاہے كہ يہ شہر وہ شہر تھا كہ جسميں وہ زندگى بسر كرتے تھے اور اس چيز سے ڈرتے تھے كہ كہيں دشمن كى نظروں ميں نہ آجائيں _

۲۰_الله تعالى پر بھروسہ ركھتے ہوئے اسباب و وسائل سے فائدہ اٹھانے ميں كوئي حرج نہيں ہے_فابعثوا ا حدكم بورقكم

جس طرح كہ آيت ۱۶ بيان كررہى ہے كہ اصحاب كہف غار ميں داخل ہونے كے وقت الله تعالى كى رحمت اور اپنى مشكلات كے دور ہونے ميں اس كى امداد پر اطمينان ركھے ہوئے تھے ليكن اس كے باوجود اپنے ساتھ سكّے لائے ہوئے تھے اور ان نكے ذريعے كچھ خريدنے اور اپنى ضروريات كو پورا كرنے كا ارادہ ركھے ہوئے تھے_لہذا كہاجاسكتا ہے كہ الله تعالى پر اعتماد كرنے كا مطلب يہ نہيں كہ انسان مادى وسائل كو ترك كردے_

۲۱_اصحاب كہف كى طويل نيند كے بعد ان كا حافظہ ، فكر و عزم كى طاقت اور اعضائے ہاضمہ باقى اور صحےح وسالم تھے_

فابعثوا ا حدكم بورقكم

۲۲_خريدار كى جانب سے وكالت جائز ہے _فابعثوا ا حدكم بورقكم

جملہ ''فابعثوا ...'' اگر چہ اصحاب كہف كا كلام ہے اور پيغمبروں سے ہٹ كر عام لوگوں كى گفتگو حكم شرعى كے استنباط كے لئے فائدہ مند نہيں ہے_ ليكن بات كو قرآن مجيد ميں ان كى تعريف ومدح كے عنوان سے بيان كيا جانا اس كے جواز اور صحےح ہونے كو بيان كر رہا ہے_

۲۳_اصحاب كہف كے معاشرہ ميں اقتصادى معاملات ميں سكہ اور چاندى كے سكّے كا رواج تھا_بورقكم هذه

''ورق'' چاندى اور درہم ( چاندى كے سكے ) كو كہاجاتاہے_ (مصباح)

۲۴_جنس اور مال كى مقدار كا مشخص نہ ہونا، وكالت كے صحيح ہونے سے مانع نہيں ہے _فابعثوا فليا تكم برزق منه

۳۴۷

۲۵_اصحاب كہف آپس ميں مكمل توافق اور گہرے تعلقات ركھتے تھے _بورقكم هذه

''ورقكم'' ميں سكہ سرمايہ كى تمام افراد كى طرف نسبت، مندرجہ بالا نكتہ كيلئے حاكى ہے_

۲۶_مواسات اور اموال ميں مل جل كر فائدہ اٹھانا الہى لوگوں كے پسنديدہ اوصاف ميں سے ہے_بورقكم هذه

۲۷_اصحاب كہف نے جن سكّوں كو غذا لانے كے لئے منتخب كيا يہ وہ چاندى كے سكّے تھے جوغار ميں داخل ہونے كے زمانہ ميں ان كے ساتھ تھے_بورقكم هذه

''ہذہ'' سے اس چيز كى طر ف اشارہ ہے كہ جو موجود اور معلوم ہو كہاجاتا ہے كہ اصحاب كہف كا معمول كے مطابق پروگرام بنانا بتا تا ہے كہ سكہ كى جنس ميں بھى تبديلى واقع نہيں ہوئي تھي_

۲۸_غذا بيچنے والى بہت سى دوكانوں كو چيك كرنا اور ان ميں سے پاكيزہ اور مناسب غذا كا انتخاب ، اصحاب كہف كى اپنے خصوصى نمائندہ سے فرمائش تھي_فلينظر أيّها أزكى طعام ''زكاة'' (''ازكى '' كا مصدر) ''طہارت'' اور ''صلاح'' كے معنى ميں ہے (لسان العرب)''ايّھا'' ميں ضمير كا مرجع ''المدينہ'' ہے اور اس سے مراد (طريقہ استخدام كے ساتھ) شہرمدينہ كے مكانات ہيں

۲۹_پاكيزہ ترين غذائوں سے غذا كھانے ميں پابند رہنا توحيد پرستوں كى زندگى كا پسنديدہ اور مرغوب قانون ہے_

فلينظر ايّها أزكى طعام

۳۰_اصحاب كہف نے اپنے خصوصى نمائندہ سے چاہا كہ غذا خريدتے وقت ان كے كھانے كى مقدار پر اكتفاء كرے _فليا تكم برزق منه ''رزق'' سے مراد وہ كھانا ہے جو كھاياجاسكے_ (مفردات راغب)

''منہ'' ميں ابتداء ياء تبعيض كے لئے ہے اور جملہ ''فليا تكم برزق منہ'' كا معنى يہ ہے كہ اس قدر غذا خريدى جائے جسے يہ افراد كھاليں اور ان كے استعمال كى مقدار كے مطابق ہو_

۳۱_بيچنے والوں كے ساتھ شائستہ اور نرم رويہ اختيار كرنے اور ان كى تجسس كى حس نہ ابھارنا ' اصحاب كہف كى اپنے خصوصى نمائندے كو نصيحت_وليتلطّف''تلطّف'' سے مراد نرمى ہے _(مصباح) جملہ ''ليتلّف ...'' كا جملہ ''لايشعرنّ '' سے رابط يہ نكتہ بتلا تا ہے كہ بيچنے والوں كے ساتھ نرم رويہ ان كا اصحاب كہف كے وجود سے آگاہ ہونے سے مانع ہے_

۳۲_شہر كے رہنے والوں ميں سے كوئي بھى غار ميں رہنے والوں كے مخفى مقام سے آگاہ نہ ہونے پائے اصحاب كہف كى اپنے نمائندہ كو خصوصى تاكيد تھي_ولا يشعرنّ بكم احد

۳۴۸

۳۳_اصحاب كہف، لوگوں سے اپنے مخفى مقام سے آگاہ ہونے كے بارے ميں پريشان اور خوف زدہ تھے _لہذا وہ پہلے ہى سے اس چيز كے ظاہر ہونے كو روكنے كے لئے كوشش كر رہے تھے_ولايشعرنّ بكم احد

۳۴_احتمالى خطرات كے جاننے اور ان كا مقابلہ كرنے اور دشمنوں كى طرف سے ضرر سے بچنے كے لئے كوشش كرنا ضرورى ہے_ولا يشعرنّ بكم احد

۲۵_مؤمنين كى راز داري، دشمن كے مد مقابل دفاعى امن كے حوالے سے اہم اصول ہيں _ولا يشعرن بكم احد

۳۶_ذمہ دارى لينے والوں كو ان كے عہد اور معاشرتى مقام كے حوالے سے درپيش خطائيں اور خطرات سے آگاہ كرنے كاضرورى ہونا _وليتلطّف ولا يشعرنّ بكم احداً

احكام: ۲۲، ۲۴

اصحاب كہف:اصحاب كہف كا اتحاد ۲۵;اصحاب كہف كا اقرار ۹;اصحاب كہف كا بدن ۵، ۲۱;اصحاب كہف كا بيدار ہونا ۱۵، ۲۱;اصحاب كہف كا پناہ لينا ۱۷;اصحاب كہف كى حيرت انگيز نيند ۲;اصحاب كہف كا خوف۳۳; اصحاب كہف كا سالم ہونا ۲;اصحاب كہف كا سكہ ۲۸;اصحاب كہف كا عجز ۸ ; اصحاب كہف كا غار كے ظاہر كرنے سے منع كرنا ۳۳;اصحاب كہف كا غذا مہيا كرنا ۱۶، ۱۷، ۲۸، ۳۰ ; اصحاب كہف كا قصہ۳،،۵ ،۶،۷،۸،۹ ،۱۵ ، ۱۶ ،۱۷ ،۱۸،۲۱، ۲۵، ۲۷ ،۲۸،۳۰، ۱ ۳، ۳۳ ; اصحاب كہف كا نمايندہ ۱۶;اصحاب كہف كى استعداد ميں فرق ۱۲;اصحاب كہف كى بھوك ۱۵;اصحاب كہف كى بيدارى كا وقت ۷; اصحاب كہف كى پريشانى ۳۳;اصحاب كہف كى پوچھ گچھ ۳; اصحاب كہف كى تعداد ۱۱; اصحاب كہف كا حيرت انگيز بيدار ہونا ۱، ۲; اصحاب كہف كى دوستى ۲۵;اصحاب كہف كى رائے ۵، ۹; اصحاب كہف كى فكرى طاقت ۲۱; اصحاب كہف كى نصےحتيں ۳۱، ۳۲ ;اصحاب كہف كى نيند ۳، ۱۸;اصحاب كہف كے بيدار ہوتے وقت حيران ہونا ۴;اصحاب كہف كے تقاضے ۲۸ ، ۳۰;اصحاب كہف كے زمانہ ميں رائج سكہ ۲۳;اصحاب كہف كے غار كا جغرافيائي محل وقوع ۱۹;اصحاب كہف كے نمائندہ كو نصيحت ۳۱ ، ۳۲ ;اصحاب كہف كے نمائندہ كى ذمہ دارى ۲۸

الله تعالى :الله تعالى كا ارادہ ۱;اللہ تعالى كا علم ۱۰;اللہ تعالى كى ربوبيت ۱;اللہ تعالى كى ربوبيت كا پيش خيمہ ۱۳;اللہ تعالى كے ساتھ خاص چيزيں ۱۰;اللہ تعالى كے علم كے آثار ۱۳//الله تعالى كى آيات : ۲//بھروسہ :الله پر بھروسہ ۲۰

بيع:بيع ميں وكالت ۲۲، ۲۴;بيع كے احكام ۲۲

۳۴۹

پيسہ:پيسے كى تاريخ۲۳

خطرہ:خطرے كى پيشگوئي كرنے كى اہميت ۳۴

دشمن:دشمن سے جنگ كرنے كا اصول ۳۵;دشمن كى سازش كا مقابلہ كرنا ۳۴;دشمن كے مدمقابل تيارى ۳۴

رازداري:رازدارى كى اہميت ۳۵

ذمہ دار:ذمہ دار لوگوں كو خبردار ۳۶

صفات:پسنديدہ صفات ۲۶

طبيعى اسباب:طبيعى اسباب سے فائدہ اٹھانا ۲۰

عسكرى تيارى :عسكرى تيارى كى اہميت ۳۴

عمل:پسنديدہ عمل ۲۹

غذا :پاكيزہ غذا كى اہميت ۲۹

غلطياں :غلطياں جاننے كى اہميت ۳۶

مؤمنين :مؤمنين كى راز دارى ۳۵

مباحثہ:فضول مباحثہ سے دورى ۱۴;مباحثہ كے آداب ۱۴

مواسات:مواسات كى اہميت ۲۶

وكالت:جائز وكالت ۲۲;وكالت كے احكام ۲۲، ۲۴

آیت ۲۰

( إِنَّهُمْ إِن يَظْهَرُوا عَلَيْكُمْ يَرْجُمُوكُمْ أَوْ يُعِيدُوكُمْ فِي مِلَّتِهِمْ وَلَن تُفْلِحُوا إِذاً أَبَداً )

يہ اگرتمھارے بارے ميں باخبر ہوگئے تو تمھيں سنگسار كرديں گے يا تمھيں بھى اپنے مذہب كى طرف پلٹاليں گے اور اس طرح تم كبھى نجات نہ پاسكو گے (۲۰)

۱_اصحاب كہف، اپنے آپ كو كفار كے ہاتھوں قيدي ہوجانے كى صورت ميں سنگسار ہوتا ياآئين شرك كو قبول كرنے پرمجبورہوتا ديكھ رہے تھے_انّهم ان يظهروا عليكم يرجموكم أو يعيدوكم فى ملّتهم

۳۵۰

''ملّة'' سے مراد دين اور آئين ہے اور جملہ''يعيدوكم فى ملّتهم'' يعنى ''تمہيں اپنے دين او ر آئين كى طرف پلٹاديں گے''_

۲_اصحاب كہف كے زمانہ ميں شرك كے آئين سے منہ پھيرنے كى سزا سنگسار ہونا تھا_إنّهم ان يظهروا عليكم يرجموكم

''رجم'' كے ذكر شدہ معانى ميں ايك معنى سنگسار كرنا ہے_

۳_اصحاب كہف كے زمانہ ميں مشركين، توحيد پرستوں كے شرك كى طرف مكمل طور پر پلٹنے كى صورت ميں ان كى سزا كو نظر انداز كرديتے _يرجموكم أو يعيدوكم فى ملّتهم اصل ميں فعل ''يعيدوكم '' كے لئے حرف ''الي'' كو استعمال كرنا چاہيے ليكن اس كى جگہ حرف ''في'' كا آنا بتا رہا ہے كہ اگراصحاب كہف مكمل طور پر شرك اختيار كرليں اور شرك كے خلاف كوئي بات يا فعل انجام نہ ديں تو مشركين انہيں سنگسار كرنے سے چشم پوشى كرليں گے _

۴_توحيد پرستوں كو چاہيے كہ اپنے آپ كو ايسے ماحول يا حالات سے دوچار نہ كريں كہ وہ پھر اپنے ايمان كى حفاظت پر قادر نہ ہوں _أنّهم إن يظهروا عليكم يعيدوكم فى ملتهم

۵_ہر ايسے قدم اٹھانے سے پرہيز ضرورى ہے كہ جو انسان كے كفار و مشركين كے جال ميں پھنسنے كا باعث ہو _وليتلطّف ولا يشعرنّ بكم احداً إنهم إن يظهروا عليكم جملہ ''إنهم ان يظهروا '' اصحاب كہف كى ان نصيحتوں كے لئے علت ہے كہ جو پچھلى آيت ميں ذكر ہوئيں ہيں انہوں نے كفار كے ہاتھوں قيد ہونے سے بچنے كے لئے اپنے نمائندہ كو نصيحت كى كہ نرم رويہّ اختيار كرنا اور راز كو فاش نہ كرنا_

۶_اصحاب كہف كا معاشرہ، اپنے باطل عقائد كے دفاع ميں متعصب اور شدت سے عمل كرنے والا تھا_

إنّهم إن يظهروا عليكم يرجموكم أو يعيدوكم فى ملّتهم

۷_اصحاب كہف كى زندگى كے زمانہ ميں ايك ظالم اور آمرانہ حكومت تھى _إنّهم إن يظهروا عليكم يرجموكم أو يعيدوكم فى ملّتهم

۸_مشركين، كبھى بھى فلاح نہ پاسكيں گے_ولن تفلحوا إذاً أبدا

۹_اپنے اختيار سے كيے گئے كاموں كے نتيجہ ميں ايسے مرحلہ تك پہنچنا كہ شرك كو قبول كرنے پر مجبور ہوجائے يہ كاميابى كے لئے مانع ہے_اويعيدوكم فى ملّتهم ولن تفلحوا إذاً أبدا يہ تو واضح ہے كہ انسان اضطرارى حالت ميں شرك كا اظہار كرسكتا ہے _ ليكن اصحاب كہف اسے شرك اختيار كرنے كا جواز نہيں جانتے تھے كيونكہ وہ ايسے اضطراركى بات كر رہے تھے كہ جو ممكن تھاان كے اپنے افراد كى بے احتياطى كى وجہ سے حاصل ہو_

۳۵۱

۱۰_اصحاب كہف، كفار كے ہاتھوں پكڑے جانے كى صورت ميں اپنے سنگسار ہونے كے آئين شرك كے قبول كرنے پر ترجيح ديتے تھے_يرجموكم أو يعيدوكم فى ملّتهم ولن تفلحوا إذاً أبدا

جملہ ''ولن تفلحوا ...'' كا ''يعيدوكم'' سے رابطہ يہ بتا رہا ہے كہ اصحاب كہف فقط شرك اختيار كرنے اور اپنى قوم كے دين كى طرف پلٹنے كو كاميابى كى راہ ميں ركاوٹ سمجھتے تھے جبكہ سنگسار ہونے كى صورت ميں ان كا يہ نظريہ نہيں تھا_

۱۱_اصحاب كہف، مشركين كے دين كو مجبورى سے قبول كرنے كى صورت ميں اپنے ليے شرك سے فرار كى تمام راہوں كو مسدود ديكھ رہے تھے_أو يعيدوكم فى ملتهم ولن تفلحوا إذاً ابدا

يہاں ''فلاح'' سے مراد مقام كى مناسبت سے شرك سے رہائي و نجات ہے_

۱۲_اصحاب كہف،ارتداد اور دوبارہ شرك كى طرف پلٹنے كو بہت بڑا گناہ اور سعادت جاودانى كے لئے ركاوٹ سمجھتے تھے _

أو يعيدوكم فى ملّتهم ولن تفلحوا إذاً ابدا

۱۳_اصحاب كہف، اپنى نيند كى مدت سے مكمل طور پر بے خبر تھے_إنهم إن يظهروا ولن تفلحوا إذاً أبدا

واضح سى بات ہے كہ اگر اصحاب كہف اپنى نيند كے زمانے سے چند صديوں كے گزرنے كا احتمال ركھتے تو يقينا انقلاب زمانہ كا بھى احتمال ركھتے اور اجتماعى صورت حال اپنے زمانے كى صورت حال جيسا فرض نہ كرتے_

۱۴_مرتدين، ہميشہ كے لئے فلاح سے محروم ہيں _ا و يعيدوكم فى ملّتهم ولن تفلحوا إذاً أبدا

۱۵_فلاح، صرف الله واحد پر ايمان ركھنے كى صورت ميں ہے_ا و يعيدوكم فى ملّتهم ولن تفلحوا إذاً أبدا

ارتداد:ارتداد كے آثار ۱۲

اصحاب كہف:اصحاب كہف اور ارتداد ۳;اصحاب كہف اور شرك ۱۱،۱۲;اصحاب كہف كا ايمان ۱۰; اصحاب كہف كا شرك كى طرف مجبور كيا جانا ،۱; اصحاب كہف كا قصہ ۱،۳، ۱۰،۱۱ ،۱۲ ، ۱۳ ; اصحاب كہف كى بے خبرى ۱۳;اصحاب كہف كى پيشگوئي ۱۱;اصحاب كہف كى رائے ۱،۱۲ ; اصحاب كہف كى سعادت سے مانع ۱۲; اصحاب كہف كى معافى كى شرائط ۳;اصحاب كہف كى نيندكى مدت ۱۳; اصحاب كہف كے زمانہ ميں باطل عيقدہ ۱۶; اصحاب كہف كے زمانہ ميں توحيد پرستوں كى سزا ۲۵;اصحاب كہف كے زمانہ ميں شرك كى مخالفت كى سزا ۲;اصحاب كہف كے زمانہ كے لوگوں كا تعصب ۶;اصحاب كہف كے زمانہ كى حكومت ۷;اصحاب كہف كے زمانہ كے مشركين ۳;اصحاب كہف كے سنگسار ہونے كا خطرہ ۱//ايمان :ايمان كى حفاظت كى اہميت ۴

۳۵۲

توحيد:توحيد كے آثار ۱۵

حكومت:ڈكٹيڑ حكومت ۷

سزا:شرك پر سزا كو ترجيح ۱۰

سنگسار :اصحاب كہف كے زمانہ ميں سنگسار ۲

شرك:جبرى شرك ۹;شرك سے نجات ۱۱;شرك كے آثار۹

ظالمين : ۷

كاميابى :كاميابى سے محرومين۸،۱۴;كاميابى سے موانع ۹;كاميابى كے اسباب ۱۵

كفار :كفار كى سازش سے پرہيز ۵

گناہان كبيرہ :۱۲

مرتد:مرتد كا محروم ہونا ۱۴

مشركين:مشركين كى سازش سے پرہيز ۵;مشركين كى شقاوت ۸

موحدين:موحدين كى ذمہ دارى ۴

آیت ۲۱

( وَكَذَلِكَ أَعْثَرْنَا عَلَيْهِمْ لِيَعْلَمُوا أَنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَأَنَّ السَّاعَةَ لَا رَيْبَ فِيهَا إِذْ يَتَنَازَعُونَ بَيْنَهُمْ أَمْرَهُمْ فَقَالُوا ابْنُوا عَلَيْهِم بُنْيَاناً رَّبُّهُمْ أَعْلَمُ بِهِمْ قَالَ الَّذِينَ غَلَبُوا عَلَى أَمْرِهِمْ لَنَتَّخِذَنَّ عَلَيْهِم مَّسْجِداً )

اور اس طرح ہم نے قوم كو ان كے حالات پر مطلع كرديا تا كہ انھيں معلوم ہوجائے كہ اللہ كا وعدہ سچّا ہے اور قيامت ميں كسى طرح كا شبہ نہيں ہے جب يہ لوگ آپس ميں ان كے بارے ميں جھگڑا كر رہے تھے اور يہ طے كر رہے تھے كہ ان كے غار پر ايك عمارت بنادى جائے_ خدا ان كے بارے ميں بہتر جانتا ہے اور جو لوگ دوسروں كى رائے پر غالب آئے انھوں نے كہا كہ ہم ان پر مسجد بنائيں گے (۲۱)

۱_اصحاب كہف كا مقام، ان كے پوشيدہ ركھنے كي كوشش كے باوجود ظاہر ہوگيا اور لوگ انہيں

۳۵۳

ديكھنے كے لئے وہاں پہنچنے لگے_وكذلك ا عثرنا عليهم ليعلموا

۲_اصحاب كہف، كے مخفى مقام كا لمبى مدت پوشيدہ رہنے كے بعد ظاہر ہونا،اللہ تعالى كى آيت اور نشانى تھا_

وكذلك اعثرنا عليهم

''ذلك'' اصحاب كہف كى طولانى نيند اور ان كا صحيح وسالم رہنا اور ان كے بيدار ہونے كى طرف اشارہ ہے اور لوگوں كو اس امر سے آگاہ كرنے كو اس سے تشبيہ دى گئي ہے _ يہاں تشبيہ كى جہت جس طرح كہ پچھلى آيات سے معلو م ہوتا ہے يہ واقعات اس بات كى علامت ہيں كہ الله تعالى موحدينكى راہ ہدايت ميں امداد كرتا ہے_

۳_لوگوں كا معمولى سى كوشش كئے بغير، اصحاب كہف كے مخفى مقام سے آگاہ ہوجانا، الله تعالى تدبير و ارادہ كے تحت تھا_

اعثرنا عليهم ''عثور'' كا حقيقى معنى سقوط ہے اور اس كا مجازى معنى يعنى بغير جستجو كيے كسى چيز سے آگاہ ہونا ہے_ (مفردات راغب سے اقتباس) اس صورت ميں جملہ''اعثرنا عليهم'' ميںاعثرنا الناس عليهم'' مقدر ہے يعني'' ہم نے لوگوں كو بغير اس كے وہ كہ جستجو كريں اصحاب كہف كے حالات سے آگاہ كيا''_

۴_اصحاب كہف كے نمائندہ كا زمانہ قديم كے سكہ كے ساتھ شہرميں آنا، ان كى داستان كے ظاہر ہونے كا سبب بنا تھا _

فابعثوا ا حدكم بورقكم هذه وكذلك اعثرنا عليهم

۵_اصحاب كہف كو ظاہر كرنا اور ان كى نيند اور بيدارى كے رازسے پردہ اٹھانا،اللہ تعالى كے وعدوں كى حقانيت پر لوگوں كے علم كا موجب بنا _وكذلك ا عثرنا عليهم ليعلموا أنّ وعداللّه حقّا

''ليعلموا'' ميں ضمير فاعل سے مراد وہ مفعول محذوف ہے كہ جو ''اعثرنا'' كے لئے منتخب ہوا ہے _ يعنى''اعثرنا الناس ليعلموا''

۶_اصحاب كہف، ايسے توحيد پرستوں كا نمونہ ہيں كہ جن كے بارے ميں الله تعالى كے وعدے پورے ہوئے _

ليعلموا ان وعداللّه حقا

وہ لوگ جنہوں نے اصحاب كہف كا مشاہدہ كيا اس آيت كے ذيل كے مطابق ايسے لوگ تھے كہ جنہوں نے الله تعالى كى ربوبيت كو قبول كياہوا تھا اصحاب كہف كا ان لوگوں پرظاہر كيا جانا ہو سكتا ہے الله تعالى كى وعدہ شدہ امداد كا حقيقى نمونہ پيش كرنا تھاتاكہ لوگ ان كا مشاہدہ كرتے ہوئے الله تعالى كے وعدوں كى حقانيت كو جان ليں _

۷_الله تعالى كے وعدوں كا پورا ہونا يقينى اور ناقابل تخلّف ہے_أنّ وعدالله حقا

۸_قيامت كا بپا ہونا ايسى حقيقت ہے كہ جس ميں كسى قسم كے شك كى گنجائش نہيں ہے_وأنّ الساعة لاريب فيه

۳۵۴

جملہ''لاريب فيها'' ايك جملہ خبريہ ہے كہ اس سے نہى ميں مبالغہ كا ارادہ كيا گيا ہے يعنى قيامت كے بارے ميں شك نہيں كرنا چاہيے _ كيونكہ قيامت كے موضوع ميں شك كى گنجائش نہيں ہے_

۹_اصحاب كہف كى داستان، معاد كى حقانيت پر دليل اور اس كے حوالے سے شك وترديد كے اسباب كو ختم كرنے والى ہے_وكذلك اعثرناعليهم ليعلموا أنّ الساعة لاريب فيه

''ساعة'' يعني'' وقت كا كچھ حصہ'' يہ كہ قيامت كو ''ساعة'' سے تعبير كيا گيا ہے اسى لئے كہ وہ وقت كے كچھ حصے كى مانند ہے كيونكہ قيامت ميں حساب وكتاب كا مرحلہ بہت جلد انجام پائے گا_(مفردات راغب)

۱۰_''ساعة'' قيامت كے ناموں ميں سے ہے_أن الساعة لاريب فيه

۱۱_موت اوروز قيامت، حشر، نيند اور بيدارى كى مانند ايك چيز ہے_ليعلموا أنّ الساعة لاريب فيها_

اصحاب كہف كى نيند اور چند صديوں كے بعد ان كا بيدار ہونا اور قرآن كا معاد كى حقانيت بيان كرنے كے لئے اس واقعہ كو گواہ قرار دينا اس دعوى پر دليل ہے كہ موت نيند كى مانند ہے اور قيامت ميں حشر نيند سے بيدارى كى مانند ہے_

۱۲_عالم غيب كے متعلق حقائق كو عالم محسوس كى اشياء كى مدد سے سمجھانا، ايك مفيد روش اور اسلوب قرآن ہے_ا عثرناعليهم ليعلموا أنّ الساعة لاريب فيها _اصحاب كہف كى ايك طويل مدت نيند كے بعد بيدارى كو واضح كرتے ہوئے معاد كى حقانيت كى تعليم دينا مندرجہ بالا مطلب كو واضح كر رہا ہے_

۱۳_الله تعالى كے وعدوں كى حقانيت پر يقين اور معاد پر عقيدہ، ايك الہى فرض ہونے كے ساتھ ساتھ ايك عظيم معرفت بھى ہے_ا عثرناعليهم ليعلموا أنّ وعدالله حق وأنّ الساعة لاريب فيها _

۱۴_اللہ تعالى كى تدبيريں اور افعال،با مقصداور غرض كے ساتھ ہيں _

ا عثرناعليهم ليعلموا انّ وعدالله حق و انّ الساعة لا ريب فيه

۱۵_دينى عقائد و نظريات كى اساس ،علم وآگاہى پر ركھنا كى ضرورى ہے_اعثرناعليهم ليعلموا

جس طرح كہ ذيل آيت سے معلوم ہوتا ہے كہ وہ لوگ كہ جنہيں الله تعالى نے اصحاب كہف كى داستان سے آگاہ فرمايا تھا وہ الله تعالى كى ربوبيت كا اعتقاد ركھتے تھے اور اس كے لئے سجدہ ريز تھے_ اصحاب كہف كو ان كے سامنے پيش كركے انہيں علم ويقين كے مرحلہ تك پہنچانا بتا تا ہے كہ توحيد پرستوں كے لئے يہ مرحلہ كس قدر ضرورى ہے_

۳۵۵

۱۶_معاد اور قيامت كا برپا ہونا الله تعالى كا بر حق اور نہ بدلنے والا وعدہ ہے_ليعلموا ا نّ وعدالله حق وأنّ الساعة لا ريب فيه ''أنّ الساعة '' كى عبارت ممكن ہے كہ''أن وعداللّه حق'' كى عبارت كى تفسير كر رہى ہو _

۱۷_اصحاب كہف كے مقام كو كشف كرنے والے ، درحقيقت معاد كے حوالے سے لڑائي جھگڑے ميں پڑے ہوئے تھے_ا عثرنا عليهم إذ يتنازعون بينهم أمرهم ''إذ'' ،''اعثرنا'' كے لئے ظرف ہے لہذا آيت سے مرا ديہ ہے كہ لوگ اس وقت اصحاب كہف كے بارے ميں مطلع ہوئے جب وہ اپنے امور ميں سے كسى پر اختلاف كر رہے تھے يہاں''ان الساعة لاريب فيها'' كے قرينہ سے ان كے امر سے مراد قيامت كا برپا ہونا ہے اور ''امرہم'' ميں ضمير سے مراد وہ لوگ ہيں كہ جو اصحاب كہف كے بارے ميں مطلع ہوئے_

۱۸_اللہ تعالى نے لوگوں كے قيامت كے حوالے سے اختلاف ونزاع كے زمانہ ميں اصحاب كہف كو نيند سے بيدار كيا_

ا عثرناعليهم إذيتنازعون بينهم أمرهم _

۱۹_اصحاب كہف كے شہر ميں رہنے والے بعض لوگ، ان كے بيدار ہونے كے زمانہ ميں معاد كے برحق ہونے كا عقيدہ ركھتے تھے _اعثرنا عليهم ...اذ يتنازعون بينهم أمرهم

۲۰_اصحاب كہف كى كئي سالوں پر مشتمل طويل نيند كے دوران وجود ميں آنے والے معاشرے اپنے عقائد ميں اہم تبديليوں كا شكارتھے_اذ يتنازعون بينهم أمرهم جس معاشرہ سے اصحاب كہف جدا ہوئے تھے اس پر حاكم ايسے مشرك افراد تھے جو توحيد پرستوں كو مٹانے ميں لگے ہوئے تھے_ ليكن ان كى بيدارى كے زمانہ ميں معاد پر عقيدہ اور اس كے بارے ميں بحث ومناظرہ كا لوگوں ميں مكمل رواج تھا اور حكومتى فضا بھى مؤمنين كے حق ميں ہموار تھي_

۲۱_اصحاب كہف كى بيدارى اور ان كى حقيقت اور ان كے اہداف كے بارے ميں لوگوں كے درميان تنازع كا زمانہ ايك ہى تھا_ا عثرناعليهم إذيتنازعون بينهم أمرهم ''ربهم أعلم بهم'' كے قرينہ سے كہہ سكتے ہيں كہ لوگوں كا تنازع اصحاب كہف كے بارے ميں تھا اور قرينہ''يتنازعون'' مضارع ہونے كى دليل بتاتى ہے كہ يہ پرانا تنازع ان كے مشاہدہ كرنے كے باوجود ختم نہ ہوا بلكہ لوگوں كے ايك گروہ نے ان كى صحيح شناخت كو الله تعالى پر جھوٹ ديا تھا اور ان كى حقيقى شناخت پيدا كرنے سے عاجزى كا اظہار كيا تو اس صورت ميں''امرهم'' كى ضمير اصحاب كہف سے متعلق ہوگي_''فقالوا'' ميں حرف ''فا'' بھى اس احتمال كى تائيد كر رہا ہے _۲۲_اصحاب كہف كى داستان، ان كے شہر كے رہنے

۳۵۶

والوں كے درميان ايك يادگار واقعہ اور ان كے مختلف نظريات و آراء كا مركز تھي_اذ يتنازعون بينهم أمرهم

۲۳_اصحاب كہف، لوگوں سے ملاقات كرنے كے بعد اسى غار ميں بے جان جسموں كى شكل ميں تبديل ہوگئے _

فقالوا ابنوا عليهم بنيان

۲۴_اصحاب كہف كى اقامت گاہ كو كشف كرنے كے بعد لوگوں كا ان كى موت كے حوالے سے مطمئن ہوجانا _

فقالوا ابنوا لنتّخذنّ عليهم مسجدا

اصحاب كہف سے ملنے والوں نے ان كى ملاقات كے بعد جو مصّمم ارادہ كيا (ابنوا عليهم ..) اس سے حكايت كر رہا ہے كہ وہ ان كى موت كے حوالے سے مطمئن ہوگئے تھے_

۲۵_اصحاب كہف سے ملاقات كرنے والے سب اس بات پر متفق ہوگئے كہ ان كے اجساد كى حفاظت كے لئے عمارت بنائي جائے_فقالوا ابنوا عليهم لنتخذن عليهم مسجدا

۲۶_اصحاب كہف كوكشف كرنے والوں نے انكى اقامت گاہ پر ايك عام سى عمارت يا مسجد بنانے ميں اختلاف كيا_

فقالوا ابنوا عليهم بنياناً ...قال الذين لنتخذن عليهم مسجدا

۲۷_اصحاب كہف كا ديدار كرنے والے كچھ افراد نے دوسروں كو ان كى اقامت گاہ پر ايك عام سى عمارت بنانے كى تشويق دلائي_فقالوا ابنوا عليهم بنياناً ربهم أعلم بهم

جملہ ''قال الذين غلبوا ...'' اسى آيت كے ذيل ميں اس بات پر قرينہ ہے كہ فقط بعض ديدار كرنے والوں نے ايك عام سى عمارت بنانے كا مشورہ ديا تھا، ''بنياناً'' كا نكرہ ہونا، بتا تا ہے كہ انہيں عمارت كى كيفيت و نوعيت سے كوئي مطلب نہ تھا_

۲۸_اصحاب كہف سے بعض ملنے والوں نے ان كے واقعہ كو مبہم اور خود كو اس كے تجزيہ سے عاجز پايا_فقالوا ابنوا عليهم بنياناً ربّهم أعلم بهم جملہ''ربهم أعلم بهم'' بتا تا ہے كہ اس جملہ كو كہنے والے، اصحاب كہف كى داستان كى حقيقت تك نہ پہنچ سكے اور انہوں نے علم كو الله تعالى پر موكول كر ديا_

۲۹_اصحاب كہف كى داستان ميں كچھ افراد كا ابہام ان كا معمولى عمارت بنانے كى تجويز پراكتفا كرنے اور اس كى تعمير ميں حصہ نہ لينے پر دليل ہے_فقالوا ابنوا عليهم بنياناً ربهم أعلم بهم قال الذين غلبوا على أمرهم لنتّخذنّ عليهم مسجدا

''ابنوا'' ميں ضمير غائب اور ''لنتخذن'' ميں ضمير متكلم كا استعمال ،مشورہ دينے والوں كے دو گروہوں كى طرف اشارہ كر رہا ہے _ پہلے گروہ نے اسے دوسرے گروہ كى ذمہ دارى سمجھى اور دوسرے نے اپنے آپ كو اس كام كے لئے ذمہ

۳۵۷

دار جانا _ ''فقالوا'' ميں حرف ''فا'' يہ بتا رہا ہے كہ حاضرين كا عمارت بنانے كے اہداف ميں اختلاف كا سرچشمہ ان كا داستان كى حقيقت ميں اختلاف تھا_

۳۰_اصحاب كہف كى داستان كى حقيقت پر الله كے علم كى برترى كا اعتراف وہ لوگ كر رہے تھے جو خود واقعہ كى حقيقت كو پانے سے عاجزى كا اظہار كر رہے تھے_فقالوا ابنوا عليهم بنياناً ربهم أعلم بهم

۳۱_اصحاب كہف سے ملنے والے، الله تعالى كى ربوبيت اور سب پر اسكے علم كى برترى كا عقيدہ ركھتے تھے_

فقالوا ربّهم أعلم بهم

۳۲_بعض منكرين معاد، اصحاب كہف كى داستان كو مختلف جہات سے نہ سمجھنے كى بناء پر اسے معاد كے ممكن ہونے پر دليل نہ سمجھتے ہوئے اپنے پچھلے شك و ترديد پر باقى رہے _ليعلموا أنّ الساعة لاريب فيها ربهم أعلم بهم

اگر سب ملنے والوں كے لئے اصحاب كہف كى زيارت معاد پر ايمان كى تقويت كا باعث ہوتى تو يہ مناسب نہ تھا كہ وہ كہيں ''ربہم'' بلكہ كہنا چاہئے تھا ''ربّنا'' اور اصحاب كہف كے موضوع كے حوالے سے بے خبرى كا اظہار نہ كرتے_

۳۳_اصحاب كہف كو درك كرنے والے ايك گروہ نے اپنے رقيبوں كو ايك طرف ہٹاتے ہوئے، اصحاب كہف كے امور كى ذمہ دارى اپنے كندھوں پر اٹھالي_قال الذين غلبوا على أمرهم

''امرہم '' ميں ضمير كا تعلق اصحاب كہف سے ہے اور جملہ ''قال الذين '' كا مطلب يہ ہے كہ ايك گروہ نے اصحاب كہف كے امور كى باگ ڈور اپنے ہاتھوں ميں لے لى اور مسجد كا بنانا اپنى ذمہ دارى قرار ديا_

۳۴_اصحاب كہف كى اقامت گاہ كى ذمہ دارى لينے والے، اصحاب كہف كو اہل عبادت خداوند اور انكے مقام كو مقدس مقام سمجھتے تھے_قال الذين غلبوا على أمرهم لنتخذن عليهم مسجدا

مسجد بنانے كا عزم بتا رہا ہے كہ مسجد بنانے والے، اصحاب كہف كو مسجد كے ساتھ ہم آہنگ سمجھتے تھے اورانہيں اہل عبادت و مسجد كے عنوان سے پہچا نتے تھے تو ان كى آرام گاہ كو مسجد بنانے كے لائق سمجھناگويا اس جگہ كے مقدس ہونے كے ان كے عقيدہ كو بتا رہا ہے_

۳۵_اصحاب كہف كى آرامگاہ كے سرپرستوں نے الله تعالى كى عبادت كى غرض سے غار كى فضاء ميں مسجد بنانے كى ٹھان لى _قال الذين غلبوا على أمرهم لنتخذن عليهم مسجدا پہلے گروہ كى تعبير ميں ''ابنوا'' كا آنا بتا رہا ہے كہ وہ دوسروں كو يہ كہہ رہے تھے اورخوداپنے مشورہ ميں عملى طور پر حصہ نہيں لينا چاہتے تھے_ ليكن

۳۵۸

دوسراے گروہ ضمير متكلم ''لنتخذنّ' ' كو استعمال كرتے ہوئے كہ جوبنفس نفيس مسجد بنانے كے سلسہ ميں ان كے پختہ عزم كو بيان كررہى ہے_''إتخاذ مسجد'' كى تعبير سے يہ بھى اعلان كر رہے ہيں كہ وہ خود بھى وہاں عبادت كريں گے_

۳۶_غار ميں مسجد بنانے والوں كے مقاصد ميں سے ايك مقصد يہ بھى تھا كہ اصحاب كہف كى داستان اور واقعہ كو زندہ ركھا جائے _لنتخذن عليهم مسجدا ''عليہم'' كى قيد اس نكتہ كو بيان كر رہى ہے كہ اس مقام پر مسجد بنانے كا مشورہ ان كى ياد باقى رہنے كے لئے ديا گيا تھا_

۳۷_اصحاب كہف كے بيدار ہونے كے زمانہ ميں مسجد كا وجود اور اس كى عظمت _لنتخذن عليهم مسجدا

۳۸_صالحین كى آرامگاہ اور مزار پر مسجد بنانا جائز ہے اور ان كى قبر كے قريب عبادت كرنا درست ہے_لنتخذن عليهم مسجدا جب بھى قرآن گذشتہ معاشروں اور اديان سے كوئي بات يا فعل اس طرح نقل كرے كہ جس سے انكى تعريف اور ان پر الله كى خاص عنايت كا پتا چلے تو معلوم ہوگا قرآن نے اس گفتار يا كرداركو صحيح و پسنديدہ شمار كيا ہے_

۳۹_توحيدپرست لوگ ،دين اور الہى نظريہ كى ترويج كے لئے ہر مناسب موقعہ سے فائدہ اٹھاتے ہيں _

قال الذين غلبوا على أمرهم لنتّخذنّ عليهم مسجدا

۴۰_اصحاب كہف كى داستان كا ظاہر ہونا، توحید پرستوں اور معاد پر عقيدہ ركھنے والوں كے موقف كو مضبوط كرنے كا سبب بنا_اذ يتنازعون قال الذين غلبوا على أمرهم لوگوں كے درميان جو چيز مورد نزاع اور اختلاف تھى اس كے بارے ميں دو احتمال بيان ہوئے ہيں :

اگر''اذيتنازعون '' سے مراد ان كا معاد پر اختلاف تھا تو''الذين غلبوا '' لوگوں كا وہ گروہ ہوگا كہ جنہوں نے معاد كو قبول كيا ہوا تھا اور اصحاب كہف كے بيدار ہونے سے انہيں اپنے دشمن كے مد مقابل محكم ومحسوس دليل ہاتھ آگئي تھي_

۴۱_غير موحدين آيات الہى كو مٹانے اور اسے غير اہم اور بے مقصد واقعہ ميں تبديل كرنے كى كوشش كر رہے تھے_

فقالوا ابنواعليهم بنياناً قال الذين لنتّخذنّ عليهم مسجدا

مندرجہ بالا مطلب اس اساس پر ہے كہ كلمہ ''ربہم'' كہنے والوں كے عقيدہ كے مطابق يہ اصحاب كہف كے ربّ كا دوسروں كے رب كے درميان فرق ہونے كو بتا رہاہو_ كيونكہ اگر يہ بات نہ ہو تو''ربنا'' كہنا مناسب تھااس لئے يہ كہنے والے توحيد پرست نہ تھے اور ايسى تجويز دينا چاہتے تھے جس ميں كہ توحيد كا نام و نشان نہ ہو_

۴۲_بعض مقامات،پاكيزہ، مقدس اور مقام عبادت كے ساتھ خاص ہونے كى لياقت كے حامل ہيں

۳۵۹

_لنتّخذنّ عليهم مسجدا

۴۳_صالحين اور الہى لوگ، موت كے بعد بھى احترام كے لائق ہيں اور ان كى آرامگاہ ايك عظےم منزلت كى حامل ہے_

لنتخذن عليهم مسجدا

احكام: ۳۸/اصحاب كہف:اصحاب كہف كا قصہ ۱،۴،۱۷، ۱۸، ۱۹، ۲۱، ۲۳،۲۵، ۲۶، ۲۷، ۲۸، ۲۹، ۳۰ ،۳۳، ۳۵; اصحاب كہف كو پانے والوں كا عجز ۲۸،۳۰; اصحاب كہف كو پانے والوں كا عقيدہ ۳۱;اصحاب كہف كو پانے والوں كا پيشكش ۲۵،۲۷;اصحاب كہف كو پانے والوں كى ذمہ دارى ۳۳ ;اصحاب كہف كو درك كرنے والوں كا اقرار ۲۸،۳۰;اصحاب كہف كو درك كرنے والوں كى فكر۲۸;اصحاب كہف كو درك كرنے والوں مين اختلاف ۲۶; اصحاب كہف كى بيدارى كا زمانہ ۲۱;اصحاب كہف كى عبادات ۳۴;اصحاب كہف كى غار كا ظاہر ہونا ۲۱ ،۲۴ ; اصحاب كہف كى غار كو ظاہر كرنے كى وجہ ۳;اصحاب كہف كى غار كو كشف كرنے والوں ميں جھگڑا۱۷;اصحاب كہف كے زمانہ ميں مسجد۳۷; اصحاب كہف كى غار كے سرپرستوں كے مقاصد۳۶;اصحا ب كہف كے ظاہر ہونے كے آثار۵،۴۰;اصحاب كہف كى غار ميں عمارت بنانا۲۵،۲۶،۲۷،۲۹;اصحاب كہف كى غار ميں مسجد بنانا۲۶،۳۵; اصحاب كہف كى غار ميں مسجد بنانے كا فلسفہ ۳۶;اصحاب كہف كى نيند نے دوران معاشرہ ميں تبديلياں ۲۰;اصحاب كہف كى موت ۲۳،۲۴;اصحاف كہف كے زمانہ كے لوگوں كا عقيدہ۲۴;اصحاب كہف كے زمانہ ميں مسجد۳۷;اصحاب كہف كے زمانہ ميں معاد پر ايمان لانے والے۱۹;اصحاب كہف كے زمانہ ميں معاد كے ميں شك و ترديد ۱۷،۱۸ ; اصحاب كہف كے غاركى سرپرستى ۳۳ ; اصحاب كہف كے غار كے سرپرستوں كى فكر۳۴; اصحاب كہف كے غار كے ظاہر ہونے كا باعث ۴;اصحاب كہف كے قصہ كو زندہ ركھنا ۳۶; اصحاب كہف كے قصہ كى اہميت۲۲ ; اصحاب كہف كے قصہ كے آثار ۹، ۳۲; اصحاب كہف كے قصہ ميں ابہام۲۸; اصحاب كہف كے قصہ ميں ابہام كے آثار ۲۹;اصحاب كہف كے نمائندے كا كردار ۴;غار كا تقدس ۳۴;لوگوں سے ملاقات كے بعد اصحاب كہف ۲۳;وعدہ اصحاب كہف كے ۶//اقرار:علم خدا كا اقرار ۳۰

الله تعالى :الله تعالى كا ارادہ ۳;اللہ تعالى كى تدبير ۳;اللہ تعالى كى تدبير كابا مقصدہونا ۱۴;اللہ تعالى كے افعال كامقصدكے ساتھ ہونا ۱۴; الله تعالى كے وعدوں كا حتمى ہونا ۷;اللہ تعالى كے وعدوں كى حقانيت ۵;اللہ تعالى كے وعدوں كى حقانيت پر يقين ۱۳; الله تعالى كے وعدوں كے متحقق ہونے كے مقامات ۶

الله تعالى كى آيات :الله تعالى كى آيات كو تبديل كرنا ۴۱;اللہ تعالى كى

۳۶۰

آيات كو چھپانا ۴۱

انسان :انسان كى شرعى ذمہ دارى ۱۳

ايمان:معاد پر ايمان كى اہميت ۱۳

تبليغ:تبليغ كى روش ۳۹

حقائق :حقائق كو بيان كرنے كى روش ۱۲

دين:دين كى تبليغ ۳۹

الساعة: ۱۰

صالحین:صالحين كا احترام ۴۳;صالحين كى قبروں كا مقدس ہونا ۴۳;صالحين كى قبروں كے پاس عبادت ۳۸;صالحين كے مقامات ۴۳

عبادت گاہ:عبادت گاہ كاتقدس ۴۲

عقيدہ:الله تعالى كى ربوبيت پر عقيدہ ۳۱;اللہ تعالى كے علم پر عقيدہ ۳۱;دينى عقائد ميں علم ۱۵; عقيدہ كى اساس ۱۵

قرآن:قرآن كى تشبيہات ۱۱

قرآنى تشبيہات:بيدارى كے ساتھ تشبيہ ۱۱;معاد كى تشبيہ ۱۱;موت كى تشبيہ ۱۱;نيند كے ساتھ تشبيہ ۱۱

قيامت:قيامت كا حتمى ہونا ۸، ۱۶;قيامت كى حقانيت ۸، ۱۶;قيامت كے نام ۱۰

محسوسات:محسوسات سے فائدہ اٹھانا ۱۲

مسجد:قبور پر مسجد بنانا ۳۸; مسجد كا تقدس ۳۷;مسجد كى تاريخ ۳۷;مسجد كے احكام ۳۸

مشركين :مشركين كا حق كو چھپانا ۴۱;مشركين كى روش ۴۱;مشركين كى كوشش ۴۱

معاد:معاد كا حتمى ہونا ۱۶;معاد كو جھٹلانے والوں كا شك ۳۲معاد كى حقانيت ۱۶; معاد كے بارے ميں شبھات دور كرنے كا پيش خيمہ ۹، ۱۸; معاد كے بارے ميں مؤمنين كو استحكام بخشنے والے اسباب ۴۰;معاد كے دلائل ۹

مقدس مقامات : ۴۲

موحدين:۶موحدين كو استحكام بخشنے والے اسباب ۴۰; موحدين كى تبليغ ۳۹

موقع:موقع سے فائدہ اٹھانا ۳۹

۳۶۱

آیت ۲۲

( سَيَقُولُونَ ثَلَاثَةٌ رَّابِعُهُمْ كَلْبُهُمْ وَيَقُولُونَ خَمْسَةٌ سَادِسُهُمْ كَلْبُهُمْ رَجْماً بِالْغَيْبِ وَيَقُولُونَ سَبْعَةٌ وَثَامِنُهُمْ كَلْبُهُمْ قُل رَّبِّي أَعْلَمُ بِعِدَّتِهِم مَّا يَعْلَمُهُمْ إِلَّا قَلِيلٌ فَلَا تُمَارِ فِيهِمْ إِلَّا مِرَاء ظَاهِراً وَلَا تَسْتَفْتِ فِيهِم مِّنْهُمْ أَحَداً )

عنقريب يہ لوگ كہيں كہ وہ تين تھے اور چوتھا ان كا كتّا تھا اور بعض كہيں گے كہ پانچ تھے اور چھٹا ان كا كتا تھا اور يہ سب صرف غيبى اندازے ہوں گے اور بعض تو يہ بھى كہيں گے كہ وہ سات تھے اورآٹھواں ان كا كتا تھا_ آپ كہہ ديجئے كہ خدا ان كى تعداد كو بہتر جانتا ہے اور چند افراد كے علاوہ كوئي نہيں جانتا ہے لہذا آپ ان سے ظاہرى گفتگو كے علاوہ واقعاً كوئي بحث نہ كرين اور ان كے بارے ميں كسى سے دريافت بھى نہ كريں (۲۲)

۱_پورى تاريخ ميں بہت سے لوگوں كے لئے اصحاب كہف كى تعداد كا مجہول رہنا_سيقولون ثلثة مايعلمهم الاّ قليلا

۲_قرآن مجيدميں اصحاب كہف كى داستان كا نازل ہونا باعث بنا كہ زمانہ بعثت كے لوگوں نے ان كي تعداد كے حوالے سے مختلف نظريات بيان كئے_سيقولون ...ويقولون ويقولون

''سيقولون'' ميں حرف ''س'' اس وقت كى باتيں اور بعد ميں ہونے والى باتوں كو واضح كر رہا ہے اور ''فلا تمارفيهم ...' كے قرينہ سے معلوم ہوتا ہے كہ يہ اقوال پيغمبر اكرم (ص) كى زندگى ميں ہى سامنے آچكے تھے_

۳_زمانہ بعثت كے لوگ، تين مختلف نظريات كا اظہار كرنے سے اصحاب كہف كو تين يا پانچ يا سات نفر سمجھتے تھے_

سيقولون ثلثةرابعهم كلبهم ويقولون خمسة ويقولون سبع

۴_لوگوں كى نگاہ ميں اصحاب كہف كا كتا اس گروہ كا چوتھا يا چھٹايا آٹھواں عضو تھا_

سيقولون ثلثة رابعهم كلبهم ويقولون خمسة سادسهم كلبهم ويقولون سبعة وثامنهم كلبهم

۳۶۲

۵_اصحاب كہف كا كتا ،ان كى ہمراہى كى وجہ سے ايك قابل احترام چيز شمار كى گئي ہے _رابعهم ...سادسهم ...وثامنهم كلبهم اصحاب كہف كے كتے كو اس انداز سے ذكر كرنا كہ جيسے وہ بھى ان كے ہمراہ ايك فرد تھا يہ اس كے بارے ميں خاص عنايت كو بيان كر رہا ہے_

۶_اصحاب كہف كے بارے ميں تين يا پانچ فرد ہونے كے نظريہ ايك بے بنياد نظريہ كا اظہار اور تاريكى ميں تير چلانے كے مترادف ہے_سيقولون ثلاثة رابعهم كلبهم ويقولون خمسة سادسهم كلبهم رجماً بالغيب

''بالغيب'' ميں باء تعدى كے لئے ہے اور يہاں '' غيب'' سے مراد پہلا اور دوسرا خيال ہے _ ان خيالات كو ايسے پتھر سے تشبيہ دى گئي ہے كہ جسے بغير نشانہ لئے پھينكا گيا ہو اس اميد كے ساتھ كہ شايد نشانہ پر لگ جاے تو اس ''قيد'' كا پہلے اور دوسرے نظريہ سے خاص كرنا بتا تا ہے كہ تيسرا نظريہ شايد حقيقت سے دور نہ ہو اور وہ پہلے اور دوسرے نظريوں كے زمرہ ميں نہيں ہے_

۷_اصحاب كہف كے بارے ميں سات نفر والا نظريہ قابل قبول اور قابل تائيد ہے_رجماً بالغيب ويقولون سبعة وثامنهم كلبهم تيسرے نظريہ كى دو صورتوں ميں تائيد ہوسكتى ہے :

۸_غير سنجيدہ گفتگو كرنا' اور بغير كسى معرفت و تحقيق كے نظريہ كا اظہار كرنا ايك قابل مذمت اور غلط چيز ہے_

سيقولون رجماً بالغيب

۹_الله تعالى ، پيغمبر (ص) كو لوگوں كى مختلف رائے كے مد مقابل ايك مناسب رد عمل كى تعليم دے رہا ہے_

قل ربّى أعلم بعدّتهم فلا تمار فيهم

۱۰_لوگوں كو بے اساس نظريات كے اظہار كرنے سے روكنے اور اس كا علم الله تعالى پر چھوڑنے كى نصےحت كرنا الہى رہبروں كى ذمہ دارى ہے_

سيقولون قل ربى أعلم بعدّتهم

____________________

(۱)''رجماً بالغيب'' صرف پہلے دونوں نظريوں كے ساتھ خاص ہے_

(۲)جملہ ''ثامنہم كلبہم'' ، ''سبعة'' كے لئے صفت ہے اور واو زائدہ ہے جيسا كہ زمخشرى نے بيان كيا ہے اس صفت كو ثابت كر رہى ہے _ يعنى اس بات كو يقينى بنا رہى ہے كہ كتا ان كا آٹھواں فرد تھا_

۳۶۳

۱۱_اصحاب كہف كى تعداد كا علم ركھنا، ايك غير ضرورى سى بات ہے جس كا اس داستان كى معرفت اور نصيحت آموز ى كے لحاظ سے كوئي اثر نہيں پڑتا _سيقولون ثلاثة قل ربى أعلم بعدتهم ولا تمارفيهم

اصحاب كہف كى تعداد كا علم الله تعالى پرموقوف كرنے اور اس موضوع ميں بحث و نزاع ترك كرنے كا حكم، تائيد كر رہا ہے كہ اس قسم كا علم اس داستان كو نقل كرنے كے مقصد ميں كوئي كردار ادا نہيں كرتا_

۱۲_بعض لوگ، اصحاب كہف كے اس واقعہ ميں موجود اصلى پيغام سے غافل ہوگئے اور اس كى جزئي اور كم فائدہ جہات ميں پڑگئے_سيقولون ثلاثة قل ربى أعلم بعدتهم

۱۳_اصحاب كہف كى تعداد كے معاملہ ميں خاموشى اختيار كرنا اور ا سكے علم كو الله تعالى پرموقوف كرنا، پيغمبر (ص) پر انكے رشد وكمال اور تربيت كے حوالے سے ان پر الله تعالى كى ذمہ دارى ہے_قل ربّى أعلم بعدتهم

۱۴_بے ثمر تحقيقات سے پرہيز كرنا اور اس كا علم الله تعالى پر چھور ديناضرورى ہے _قل ربى أعلم بعدتهم

۱۵_اللہ تعالى كے علم كى برترى اس كى ربوبيت كا لازمہ ہے _قل ربى أعلم بعدتهم

۱۶_زمانہ بعثت كے لوگوں ميں صرف تھوڑے سے لوگ، اصحاب كہف كى تعداد اور ان كى داستان كے مختلف زاويوں كے بارے ميں علم ركھتے تھے_مايعلمهم الاّ قليلا

چونكہ بات اصحاب كہف كى تعداد كے بارے ميں تھي، جملہ ''مايعلمہم ...'' ميں اصحاب كہف كے بارے ميں اكثر لوگوں كے علم كى نفى ہوئي ہے تو يہ مطلب بتا رہا ہے كہ اصحاب كہف كى داستان كے ديگر زوايا بھى تعداد كى مانند اكثر لوگوں كو معلوم نہ تھے_

۱۷_اصحاب كہف اور ان كى تعداد كے حوالے سے بحث كرنے كے لئے پيغمبر اكرم (ص) كو سرسري، سطحى اور تنازع سے دور بحث كرنے كى اجازت تھي_فلا تمارفيهم الاّ مراء ظاهرا

''مرائ'' اس جدال كو كہتے ہيں جو كسى بات پر اعتراض كرنے اور اسے كمزور كرنے اور كلام كرنے كى والے كى توہين كرنے كے لئے انجام ديا جائے _(مصباح) اور جب وہ طولانى اورعميق نہ ہو تو اسے ''مراء ظاہر'' كہتے ہيں _

۱۸_غير ضرورى مسائل ميں دقيق اور باريك نزاع كو ترك كرنا اور ان كے حوالے سے لفظى جنگ سے پرہيز كرنا ضرورى ہے_فلاتمارفيهم الاّ مراء ظاهر''فلاتمار ...'' ميں فا اس مطلب پر متفرغ ہے

۳۶۴

جو ''ربى اعلم '' سے ملتاہے _ يعنى اس چيز كى طرف توجہ كرتے ہوئے كہ اس قسم كے مسائل كو الله تعالى پرچھؤڑ ديناچاہيے تو گہرائي تك تنازع كرنے اور بحث كرنے كى گنجائش باقى نہيں رہتي_

۱۹_جاہلوں كے ساتھ سوائے سطحى اور مختصر بحث كے مناظرہ كرنا ناپسنديدہ اور غلط ہے _مايعلمهم الاّ قليل فلا تمار فيهم الاّ مراء ظاہر جملہ ''لاتمار '' كا جملہ''مايعلمهم '' كا حرف فاء كے ذريع متفرغ ہونا مذكورہ نكتہ كو بيان كر رہا ہے_

۲۰_پيغمبر(ص) كو اصحاب كہف كى داستان كے حوالے سے جاننے كے لئے كسى صاحب نظر كے خيال كو پوچھنے كى اجازت نہيں تھي_ولا تستفت فيهم منهم احدا

''منہم'' ميں ضمير ان لوگوں سے مربوط ہے كہ جو اصحاب كہف كى تعداد كے حوالے سے اظہار نظركرتے تھے_

۲۱_پيغمبر اكرم (ص) كا اصحاب كہف كى داستان سے واقف ہونا سوائے وحى الہى كے ممكن نہيں تھا_ولا تستفت فيهم منهم احد نہى ''لاتستفت '' كسى كے نظريہ چاہنے كے بے فائدہ ہونے كو بيان كر رہى ہے_ اور آيت كا مطلب يہ ہے كہ كسى سے توقع نہيں ہوسكتى كہ وہ آپ كے كى نظر خواہى كا صحےح جواب دے _

آنحضرت (ص) :آنحضرت(ص) اور اصحاب كہف كا قصہ ۱۷،۲۰، ۲۱ ; آنحضرت (ص) كا معلم ہونا ۹;آنحضرت (ص) كى تربيت كا پيش خيمہ۱۳;آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ۱۳; آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى كيحدود ۱۷، ۲۰ ;

اختلاف:اختلاف كى صورت ميں روش ۹

اصحاب كہف:اصحاب كہف كا قصہ ۵;اصحاب كہف كا كتا ۴;اصحاب كہف كى تعداد ميں تنازع ۱۷;اصحاب كہف كى تعداد كا علم ركھنے والوں كا كم ہونا ۱۶;اصحاب كہف كى تعداد كے علم كا بے اثر ہونا ۱۱;اصحاب كہف كى تعداد ميں ابھام كافلسفہ ۱۳ ; اصحاب كہف كى تعداد ميں اختلاف ۲، ۳،۴ ; اصحاب كہف كى تعداد ۱، ۶، ۷; اصحاب كہف كے بارے ميں نظر مانگنا ۲۰;اصحاب كہف كے كتے كا احترام ۵;اصحاب كہف كے قصہ ميں تنازع ۱۷

اعداد:آٹھ كا عدد ۴;پانچ كا عدد ۳، ۶;تين كا عدد ۳، ۶;چار كا عدد ۴;چھ كاعدد ۴;سات كا عدد ۳، ۷

الله تعالى :الله تعالى كا علم ۱۵;اللہ كى تعليمات ۹;اللہ تعالى كى ربوبيت ۱۵;اللہ تعالى كے علم كا كردار ۱۰،۱۳، ۱۴

پوچھنا:بلاوجہ پوچھنے سے پرہيز ۱۴

تنازع:

۳۶۵

ناپسنديدہ تنازعہ سے پرہيز۱۸;ناپسنديدہ تنازعہ ۱۹

جہلاء :جہلاء سے گفتگو ميں تنازعہ كرنے پر سرزنش۱۹

حقائق:حقائق واضح كرنے كى اساس ۱۰

دينى رہبر:دينى رہبروں كى ذمہ دارى ۱۰

غفلت:اصحاب كہف كے قصےّ كى تعليمات سے غفلت ۱۲

كلام:بغير علم كے كلام ۸;بغير علم كے كلام كو ترك كرنا ۱۰;بے منطق كلام پر سرزنش ۸

لوگ:بعثت كے زمانہ كے لوگ اور اصحاب كہف ۲، ۱۶;بعثت كے زمانے كے لوگوں كى فكر ۲،۳،۴

معاشرت:معاشرت كے آداب ۹

وحي:وحى كا كردار ۲۱

آیت ۲۳

( وَلَا تَقُولَنَّ لِشَيْءٍ إِنِّي فَاعِلٌ ذَلِكَ غَداً )

اور كسى شے كے لئے يہ نہ كہيں كہ ميں يہ كام كل كرنے والا ہوں (۲۳)

۱_الله تعالى پيغمبر (ص) كو زمانہ آئندہ ميں كسى كام كے انجام دينے كو يقينى جاننے سے روك رہاہے_

ولا تقولنّ لشايئ: إنّى فاعل ذلك غدا

۲_آنے والے معين زمانہ ميں كسى بھى كام چاہے وہ چھوٹا سا ہى كيوں نہ ہو كے يقينى اور بہرصورت انجام دينے پر اطمينان كرنا صحيح نہيں ہے_ولا تقولن لشايئ: إنّى فاعل ذلك غدا

''شي ''نكرہ ہے جو ''نہى كے قرينہ'' كے ساتھ ہر قسم كے كام خواہ چھوٹا خواہ بڑا ' دونوں كو شامل ہے_

''غداً'' ہوسكتا ہے اپنے حقيقى معنى ميں استعمال ہو رہا ہو _ يعنى كل والا معين دن كہ مندرجہ بالا مطلب بھى اس معنى ميں منعكس ہو رہا ہے اور يہ بھى ہوسكتا ہے كہ اس سے مراد مطلق آنے والا زمانہ ہو_

۳_كسى بھى كام كے آنے والے دور ميں اپنى طاقت اور وسائل پر بھروسہ ركھتے ہوئے وعدہ اور ضمانت دينا، الله تعالى كے نزديك شدت سے ممنوع ہے_ولا تقولنّ لشايئ: إنّى فاعل ذلك غدا

۳۶۶

''الاّ ان يشاء الله '' بعد والى آيت ميں بتا رہا ہے كہ''لا تقولنّ'' والى نہى اپنى طاقت پر بھروسہ كى صورت ميں ہے_

۴_ظاہرى طور پر ايك عمل كے انجام پر تمام اسباب كا مہيا ہونا، اس كے واقع ہونے پر ضمانت نہيں ہے_

ولا تقولنّ لشاي إنّى فاعل ذلك غدا

۵_آنے والے حادثات، انسان كے يقينى علم و قدرت سے خارج ہيں _ولا تقولن لشايئ: إنّى فاعل ذلك غدا

۶_دين، انسان كے كلام كرنے كى روش اور عزم كرنے كے بارے ميں پروگرام اور تعليمات پر مشتمل ہے_

ولا تقولن لشايئ: إنّى فاعل ذلك غدا

۷_عن أبى عبدالله (ع) (فى حديث) جبس الوحى عنه ا ى عن رسول الله (ص) أربعين صباحاً لأنّه قال لقريش: ''غداً ا خبركم بجواب مسائلكم'' ولم يستثن فقال الله : ''ولا تقولنّ لشي إنّى فاعل ذلك غداً إلّا أن يشاء الله ''_(۱)

امام صادق (ع) سے ايك حديث كے ضمن ميں نقل ہوا كہ : وحى پيغمبر اكرم (ص) سے چاليس دن تك قطع رہى كيونكہ آپ (ص) نے قريش كو فرمايا تھا: كل ميں تمھارے سوالوں كا جواب دونگا اور (مشيت خدا كو) استثناء نہيں كيا تھا (يعنى ان شاء الله نہ كہا تھا) تو الله تعالى نے فرمايا :ولا تقولن لشي إنّى فاعل ذلك غدإلّا أن يشاء الله _

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كو منع كرنا ۱

اطمينان:ناپسنديدہ اطمينان ۲

الله تعالى :الله تعالى كى مشيت كى اہميت ۷;اللہ تعالى كى نواہى ۱،۳

انسان :انسان اور آنے والا دور ۵;انسان كا عجز ۵; انسان كى طاقت كا محدود ہونا ۵;انسان كے علم كا محدود ہونا ۵

بات :بات كرنے كى روش ۶

پيشگوئي :پيشگوئي كى نہى ۱،۳

دين:دينى تعليمات ۶

روايت: ۷

عزم :عزم كرنے كى روش ۶

عمل:عمل كے يقينى ہونے كے اسباب ۴

يقينى سمجھنا :يقينى سمجھنے سے نہى ۱،۳،۴

۳۶۷

آیت ۲۴

( إِلَّا أَن يَشَاءَ اللَّهُ وَاذْكُر رَّبَّكَ إِذَا نَسِيتَ وَقُلْ عَسَى أَن يَهْدِيَنِ رَبِّي لِأَقْرَبَ مِنْ هَذَا رَشَداً )

مگر جب تك خدا نہ چاہے اور بھول جائيں تو خدا كو ياد كريں اور يہ كہيں كہ عنقريب ميرا خدا مجھے واقعيت سے قريب تر امر كى ہدايت كردے گا (۲۴)

۱_ہر قسم كے وعدہ اور عزم كے وقت الله تعالى كى مشيت كى طرف توجہ كرنا اور انشاء الله كہنا ضرورى ہے _

ولا تقولنّ إلّا أن يشاء الله جملہ''إلّا أن يشاء الله '' ايك مقدر كا محتاج ہے كيونكہ اس مقدر كے بغير '' لا تقولن'' نہى كى توجيہہ نہيں ہوسكتى مفسرين نے جو سب سے مناسب مقدر بيان كيا ہے وہ يہ عبارت ہے _

''الاّ ان تقرنه با ن يشاء اللّه'' تو اس صورت ميں پچھلى آيت كى طرف توجہ ركھتے ہوئے اس آيت كا معنى يہ ہوگا كہ ''اپنى گفتار ميں كسى كام كے انجام دينے كو آنے والے زمانہ ميں يقينى نہ كرو ' مگر يہ كہ اسے الله تعالى كى مشيت اور چاہت كے ہمراہ قرار دو''_

۲_امور كا متحقق ہونا، الله تعالى كى مشيت سے مربوط ہے_إلّا أن يشاء الله

۳_يقينى مستقبل ميں بغير كسى تبديلى كے حتّى انبياء كے ليئے بھى پيشگوئي نہيں ہوسكتا_

ولا تقولنّ لشايئ: إنّى فاعل ذلك غداً أن يشاء الله

۴_انسانوں كا كردار، الله تعالى كے ارادہ سے مغلوب اور اس كى نسبت خود ان كى طرف ہے _إنى فاعل إلّا أن يشاء الله چنانچہ كوئي كہے كہ الله كے ارادہ سے ميں مستقبل ميں يہ كام كروں گا تو آيت شريفہ كے مطابق يہ بات صحيح اور جائز ہے' جو زبان پر لائي گئي ہے لہذااللہ تعالى كا ارادہ كام كى انسان كى طرف نسبت دينے ميں مانع نہيں ہے_

۵_انسانوں كو چاہيے كہ وہ ہميشہ الله كى ياد ميں رہيں _واذكر ربّك إذا نسيت

۶_الله تعالى كى ياد سے ہر قسم كى غفلت اور بھول ظاہر ہونے كے بعد اس كا تدارك كرنا ضرورى ہے_

واذكر ربك إذا نسيت آيت ميں نسيان كا متعلق ذكر نہيں ہوا ليكن قرينہ ''واذكر ربك'' كے ساتھ كہا جاسكتا ہے كہ يہاں مراد الله تعالى كى ياد كو بھولنا ہے كہ جب توجہ پيدا ہو تو اس كا تدارك كياجائے _

۳۶۸

۷_وہ لوگ كہ جو ''إن شاء الله '' كہنا بھول جائيں تو انہيں چاہے كسى اور تعبير كے ساتھ ہى الله كا ذكر زبان پر ضرور لائيں _

إلّا أن يشاء الله واذكر ربّك إذا نسيت نسيان كا متعلق''الاّ أن يشاء الله '' كے قرينہ سے ممكن ہے_ ''إن شاء الله '' كہنا ہو اور جملہ ''اذكر ربك'' مطلق ہے _لہذا''إن شاء الله '' كے تدارك كے لئے ہر ايسے لفظ كا انتخاب كہ جو الله تعالى كى طرف توجہ اور اس كے ارادہ كے غلبہ كو بتا تا ہو ' ثمر بخش ہوگا_

۸_انسانوں كے امور كى الہى تدبير كے ساتھ وابستہ ہونے كى طرف توجہ، كسى كام اور حالت ميں اس كى ياد سے غافل ہونے سے كا سبب نہيں بنتي_واذكر ربك إذا نسيت

كلمہ ''ربّ'' آيت ميں مندرجہ بالا مطلب كو بتا رہا ہے_

۹_پيغمبر (ص) ، الله تعالى كے ذكر كو اپنى گفتگو ميں بھولنے اور ترك كرنے كے خطرہ ميں ہيں _واذكر ربّك إذا نسيت

۱۰_الله تعالى كا ذكر اور ياد، مقصود چيز كى ياد آورى او ربھولنے كى حالت كے ختم ہونے كا باعث ہے_

واذكر ربّك إذا نسيت ''نسيأن '' كے متعلق كو ممكن ہے عام اور ہر چيز كو شامل جانا جائے _ تو اس صورت ميں جملہ ''واذكر ...'' كا مطلب يہ ہوگا كہ ''جب بھى كوئي چيز بھول جائو تو الله تعالى كا ذكر زبان پر جارى كرو تاكہ وہ چيز ياد آئے اور تمہارى غفلت ختم ہوجائے_

۱۱_پيغمبر (ص) ، رشد اور الہى ہدايت كے حامل ہيں _وقل عسى أن يهدين ربيّ لا قرب من هذا رشدا

''رشد''''غسّي''(گمراہي) كا مد مقابل نقطہ ہے اور جس جگہ ہدايت استعمال ہو ''رشد'' بھى استعمال ہوتا ہے _ (مفردات راغب)

۱۲_رشد وہدايت كے كمترين راستہ كى درخواست اور اس تك پہنچنے كے بارے ميں اميد ركھنے كا اظہار، الله تعالى كا پيغمبر اكرم (ص) كو حكم اور نصےحت ہے_وقل عسى أن يهدين ربّى لا قرب من هذا رشدا

۱۳_رشد وہدايت كے بلند مقام تك پہنچنے كا مقصدايك الہى ہدف ہے_وقل عسى أن يهدين ربّى لا قرب من هذا رشدا

۱۴_رشد اور الله تعالى پر اميد ركھنا، اس تك پہنچنے ميں كافى كردار ادا كرتا ہے_وقل عسى أن يهدين ربّى لا قرب من هذا رشدا

۱۵_الہى ہدايتيں ، اس كى ربوبيت كا جلوہ ہيں _

۳۶۹

۱۶_ رشد و ہدايت كے مختلف درجات اور مراتب ہيں _لا قرب من هذا رشدا

۱۷_ہدايت كے تمام مراحل، الله تعالى كے اختيار ميں ہيں _عسى أن يهدين ربّى لا قرب من هذا رشدا

۱۸_الله تعالى كى ہدايتيں ، ہميشہ انسان كى مصلحت كى خاطر اور اسے درست اور صحيح راہ تك پہنچانے كے لئے ہيں _

عسى أن يهدين ربّى لا قرب من هذا رشدا

''مصباح الميز'' ميں آيا ہے ''رشد'' مصلحت ہے اور وہ صحيح اور درست مقام تك پہنچنا ہے_

۱۹_پيغمبر اكرم (ص) ، ايك كمال پانے والے اور زيادہ ہدايت تك پہنچنے كى استعداد ركھنے والے انسان ہيں _

وقل عسى أن يهدين ربّى لا قرب من هذا رشدا

۲۰_الله تعالى كے ذكر كو بھولنا، انسان كے جلد ہدايت پانے ميں ركاوٹ ہے_واذكر ربّك إذا نسيت وقل عسى أن يهدين ربّى لا قرب من هذا رشدا ''ہذا'''' بھولنے كے بعد الله كے ذكر ''كى طرف اشارہ ہے جو كہ ''اذكر ربك إذا نسيت'' سے معلوم ہوتا ہے _ ''ا قرب من ہذا رشداً'' كا مطلب يہ ہے كہ الله تعالى كى ياد كا تدارك كرنا اگر چہ رشد وہدايت كا سبب ہے مگر بغير فراموشى كے اسكا تسلسل و ہميشگى ايسى راہ ہے جو ہدايت كے زيادہ قريب ہے_

۲۱_ہميشہ الله تعالى كى ياد ميں رہنا ' ہدايت و رشد كا تيز ترين اور كمترين راستہ ہے_

واذكر ربّك إذا نسيت وقل عسى أن يهدين ربّى لا قرب من هذا رشدا

۲۲_اللہ تعالى كو ہميشہ ياد ركھنا، الله تعالى كى خصوصى توفيق اور ہدايت كا محتاج ہے_

واذكر ربّك إذا نسيت وقل عسى أن يهدين ربّى لا قرب من هذا رشدا

۲۳_كسى كام كے بھولنے كى صورت ميں الله تعالى كى ياد اور كسى كام كو بہتر طريقہ سے جاننے اور انجام دينے ميں اس كى مدد كا انتظار، ايك پسنديدہ صفت اور اس كے فرمان كے مطابق ہے_

واذكر ربّك إذا نسيت وقل عسى أن يهدين ربّى لا قرب من هذا رشدا

مندرجہ بالا مطلب ميں ''ہذا'' ، ''نسيت'' كے مفعول محذوف كى طرف اشارہ ہے اور آيت كا مطلب يوں ہے كہ جب بھى كوئي كام بھول جائو تو الله كو ياد كرو اور كہو:'' اميد ہے كہ ميرا پروردگار مجھے اس سے زيادہ مفيد كام كى طرف راہنمائي كرے گا''_

۲۴_اللہ تعالى كے ذكر كا غفلت كے بعد تدارك انسان كے جلدى رشد وہدايت پانے كى اميد كا سرمايہ ہے_واذكر ربّك إذا نسيت وقل عسى أن يهدين ربى لأ قرب من هذا رشدا

۳۷۰

''قل عسى '' كا ''اذكر ...'' سے ربط مقدمہ اور نتيجہ ہے اور اس آيت كا پيغام يہ ہے كہ ''اگر تم نے غفلت كے بعد الله تعالى كو ياد كيا تو الله تعالى كى خصوصى ہدايت كے بارے ميں اميد ركھ سكتے ہو اور كہو:عسي ''

۲۵_اللہ تعالى نے پيغمبر (ص) سے اصحاب كہف كى داستان سے زيادہ تعليمات پر مشتمل آيات دينے كا وعدہ فرمايا _

وقل عسى ا ن يهدين ربّى لا قرب من هذا رشدا ''ہذا'' ممكن ہے اصحاب كہف كى داستان كے بيان كرنے كى طرف اشارہ ہو_

۲۶_اللہ تعالى كى امدادپر اميد ركھنے كا اظہار، اس كى بارگاہ ميں دعا اور اس سے مدد مانگنے كے طريقوں ميں سے ہے_

وقل عسى أن يهدين ربّى لا قرب من هذا رشدا زبان پر اميد كا ذكر (عسى أن ...) سوائے اپنى ضرورت كے اظہار اور اس كے قبوليت كى درخواست كے علاوہ كچھ نہيں ہے_

۲۷_''عن ا بى جعفر وابى عبدالله عليهما السّلام فى قول الله عزوجل: ''واذكر ربّك إذا نسيت'' قال : إذا حلف الرجل فنسى أن يستثنى فليستثن إذا ذكر '' (۱)

امام باقر (ع) اور امام صادق (ع) سے الله تعالى كے كلام''واذكر ربك إذا نسيت'' كے بارے مےں روايت نقل ہوئي ہے كہ:'' جب بھى كوئي قسم كھائے (كوئي كام انجام دے) اور (اللہ تعالى كى مشيت كو ) بھول جائے كہ استثناء كرے (يعنى إن شاء الله كہنا بھول جائے) تو جب بھى ياد آئے اسے كہے ...''

۲۸_عن ا بى جعفر (ع) : وقد قال الله عزوجل لنبيه (ص) فى الكتاب: ''ولا تقولن لشيئ إنّى فاعل ذلك غداً إاّ أن يشاء الله '' أن لا ا فعله فتسبق مشيةالله فى ا ن لا أفعله فلا ا قدر على ان افعله قال : فلذلك قال الله عزوجل :''واذكر ربّك إذا نسيت'' ا ي: إستثن مشيئة الله فى فعلك'' _(۲) امام باقر (ع) سے روايت ہوئي بتحقيق الله تعالى نے قرآن ميں اپنے پيغمبر (ص) كو فرمايا :''ولا تقولن لشي إنى فاعل ذلك غداً إلّا أن يشاء الله '' يعنى نہ كہو كہ ميں كل كوئي كام انجام دونگا (مگر يہ اس صورت ميں كہو كہ اس كے بعد كہو) مگر كہ الله تعالى چاہے اس كو انجام نہ دوں كہ الله تعالى كا ارادہ اس كام كے ترك ميں ميرے ارادہ پر سبقت كرے گا پھر ميں اسے انجام نہيں دے سكتا اسى لئے الله تعالى نے فرمايا :''واذكر ربك إذا نسيت'' _ ''يعنى الله تعالى كى مشيت كو اپنے كام ميں استثناء كرو''_

____________________

۱) كافى ج ۷، ص ۴۴۷، ح۱_ نورالثقلين ، ج۳، ص ۲۵۳، ح ۴۸_۲) كافى ج ۷، ص ۴۴۸، ح۲_ نورالثقلين ،ج۳، ص ۲۵، ح ۴۹_

۳۷۱

آرزو:پسنديدہ آرزو ۱۳;كمال حاصل كرنے كى آرزو ۱۳ ; ہدايت كى آرزو ۱۳

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) اور غفلت ۹;آنحضرت (ص) كا كمال حاصل كرنا ۱۱، ۱۹;آنحضرت(ص) كو نصيحت ۱۲ ; آنحضرت (ص) كو وعدہ ۲۵;آنحضرت (ص) كى ہدايت ۱۱; آنحضرت (ص) كى ہدايت كا زيادہ ہونا ۱۹

الله تعالى :الله تعالى كى ربوبيت كى علامات ۱۵;اللہ تعالى كى مشيت كا غلبہ ۴;اللہ تعالى كى مشيت كا كردار ۲;اللہ تعالى كى مشيت كو استثناء كرنا ۲۷، ۲۸;اللہ تعالى كى مشيت كى اہميت ۲۸; الله تعالى كى نصےحتيں ۱۲;اللہ تعالى كى ہدايتوں كى خصوصيات۱۸;اللہ تعالى كى ہدايتيں ۱۱، ۱۵، ۱۷،۲۲;اللہ تعالى كے اوامر ۲۳;اللہ تعالى كے مختصّات۱۷ ;اللہ تعالى كے وعدے ۲۵

امور:امور كى اساس ۲/اميدوار ہونا :الله تعالى كى امداد پر اميدوار ہونا ۲۶; اميدوار ہونے كے اسباب ۲۴;كمال حاصل كرنے كے بارے ميں اميدوار ہونے كے آثار ۱۴; ہدايت اميدوار ہونا ۱۲

انبياء :انبياء كے علم كى حدود۳

انسان :انسان كى ذمہ داري۵;انسان كى معنوى ضروريات ۲۲; انسانوں كے عمل كا مغلوب ہونا ۴;انسان كى ہدايت ۱۸;انسانوں كے عمل كى بنياد ۴;انسان كے لئے مصلحتيں ۱۸

بات :بات كرنے كے آداب ۷

توحيد:توحيد افعالى ۱۷//توفيقات :توفيقات كا سرچشمہ ۲۲//جبرو اختيار : ۴

دعا :دعا كے آداب ۲۶

ذكر :الله تعالى كا ذكر ۶، ۲۳;اللہ تعالى كى مشيت كے ذكر كى اہميت ۱،۲۷;اللہ تعالى كے ذكر كا سرچشمہ ۲۲;اللہ تعالى كے ذكر كو دائمى كرنا ۲۱;اللہ كے ذكر كى اہميت ۵، ۷;اللہ تعالى كے ذكر كے آثار ۱۰، ۲۴; انشاء الله كا ذكر ۷

روايت: ۲۷_۲۸

صفات :پسنديدہ صفات ۲۳

ضروريات :الله تعالى كى تدبير كى ضرورت ۸;ہدايت كى ضرورت ۲۲

۳۷۲

عزم :عز م كے اعلان كے آداب ۱

غفلت :الله تعالى سے غفلت ۹;اللہ تعالى سے غفلت كا تدارك ۶;اللہ تعالى سے غفلت كے آثار ۲۰;اللہ تعالى سے غفلت كے تدارك كے آثار ۲۴;اللہ تعالى كى مشيت سے غفلت ۷;غفلت كے موانع ۸

فراموشي:فراموشى سے موانع ۱۰

كمال حاصل كرنا:كمال حاصل كرنے كے اسباب ۴;كمال حاصل كرنے كے مراتب ۱۶

مدد طلب كرنا:الله تعالى سے مدد طلب كرنا ۲۳، ۲۶

مستقبل:مستقبل كى پيشگوئي كا محال ہونا ۳

وعدہ:وعدہ كے اعلان كے آداب ۱

ہدايت :ہدايت سے موانع ۲۰;ہدايت كا سرچشمہ ۱۷;ہدايت كى روش ۲۱;ہدايت كے درجات ۱۶;ہدايت كے لئے دعا ۱۲

آیت ۲۵

( وَلَبِثُوا فِي كَهْفِهِمْ ثَلَاثَ مِئَةٍ سِنِينَ وَازْدَادُوا تِسْعاً )

اور يہ لوگ اپنے غار ميں تين سوبرس رہے اور اس پر نو دن كا اضافہ بھى ہوگيا (۲۵)

۱_اصحاب كہف، غار ميں تين سو نوسال ٹھہرے رہے_ولبثوا فى كهفهم ثلث مائة سنين وازدادوا تسعا

يہاں ''سنين''، ''ثلاثة مائة'' كے لئے بدل ہے_ يہ كلمہ ''تين سو'' كى وضاحت كے ساتھ ساتھ اس بات كى علامت ہے كہ اصحاب كہف كي نيند پر اتنے سالوں كا گزرنا ايك حيرت انگيز چيز ہے_

۲_اصحاب كہف، اس تين سو نوسال كى سارى مدت ميں اسى غار ميں تھے كہ جس ميں انہوں نے پناہ لى تھي_

ولبثوا فى كهفهم

۳۷۳

۳_اصحاب كہف ،شمسى سالوں كے مطابق تين سو سال اور قمرى سالوں كے مطابق تين سو نوسال غار ميں رہے _

ولبثوا فى كهفهم ثلث مائة سنين وازدادوا تسعا

''ازدادو'' ميں ضمير اصحاب كہف كے ساتھ مربوط ہے _ نو سال كو تين سو سال سے جدا ذكركرنا شايد اس حوالے سے ہو كہ انہوں نے شمسى سالوں كے مطابق تين سو سال ہى آرام كيا اور ان سالوں كا قمرى سالوں كے مطابق شمار تين سو نو سال سے كچھ كم (تين ماہ سے كم ) ہے عام طور پر واقعات كے زمانہ كو مشخص كرتے وقت اتنى مدّت سے صرف نظر كيا جاتا ہے_

۴_''روى أنّ يهودياً سا ل على بن ا بى طالب (ع) عن مدّة لبثهم (ا ى لبث ا صحاب الكهف ) فا خبر بما فى القرآن فقال : ''انّا نجد فى كتابنا ثلاثمئة'' فقال : '' ذاك بسنى الشمس وهذا بسنى القمر _ (۱)

روايت نقل ہوئي ہے كہ ايك يہودى نے حضرت على (ع) سے اصحاب كہف كى غار ميں ٹھہرنے كى مدت كے بارے سوال كيا : امام (ع) نے اسے جو كچھ قرآن ميں ہے اس سے باخبر كيا_ يہودى نے كہا ہم نے اپنى كتاب ميں يہ پايا ہے كہ وہ تين سو سال رہے _ امام (ع) نے فرمايا : وہ شمسى سال كے مطابق نقل ہو ا ہے جبكہ يہ قمرى سال كے مطابق نقل ہو اہے_

اصحاب كہف:اصحاب كہف كا قصہ ۱، ۲، ۳;اصحاب كہف كى نيند كى مدت ۱،۲،۳،۴

اعداد :تين سو كا عدد ۳،۴;تين سو نو كا عدد ۱،۲،۳،۴،;نو كا عدد ۳،۴

روايت : ۴

____________________

۱)_ مجمع البيان ، ج۶، ص ۷۱۵_ نورالثقلين ج ۳، ص ۲۵۶ ، ح ۶۲_

۳۷۴

آیت ۲۶

( قُلِ اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا لَبِثُوا لَهُ غَيْبُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ أَبْصِرْ بِهِ وَأَسْمِعْ مَا لَهُم مِّن دُونِهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا يُشْرِكُ فِي حُكْمِهِ أَحَداً )

آپ كہہ ديجئے كہ اللہ ان كى مدّت قيام سے زيادہ باخبر ہے اسى كے لئے آسمان و زمين كا سارا غيب ہے اور اس كى سماعت و بصار كا كيا كہنا ان لوگوں كے لئے اس كے علاوہ كوئي سرپرست نہيں ہے اور نہ وہ كسى كو اپنے حكم ميں شريك كرتا ہے (۲۶)

۱_اصحاب كہف كے غار ذميں ٹھہرنے كى مدت، پيغمبر (ص) كے زمانہ كے لوگوں كے در ميان اختلاف كا شكار تھى _

قل الله أعلم جملہ''قل الله '' بتا رہا ہے كہ بعض لوگ پچھلى آيت ميں بتائي گئي مدت كے حوالے سے شك ميں پڑے ہوئے تھے اور اسكے علاوہ كوئي دوسرى نظر پيش كر رہے تھے_ پيغمبر اكرم نے ان لوگوں كے جواب ميں ، واقعات كے دقيق زمانے كے سلسلہ تا كيد فرمائي اور ان كے شك و ترديد كو رد فرماديا_

۲_الله تعالى كا اصحاب كہف كے سونے كى مدت كے بارے ميں خبردينا، اپنے برتر علم كى بناء پر ہے اور يہ دوسروں كے نظريات سے قابل مقايسہ نہيں ہے_قل الله أعلم بما لبثو

۳_لوگوں كے غلط نظريات كے اظہار كے جواب ميں الله تعالى ،پيغمبر اكرم (ص) كى راہنمائي كر تا ہے_

قل الله أعلم

۴_آسمانوں اور زمين كاغير خدا سے پنہان حقائق اور اسرار پر مشتمل ہونا _له غيب السموات والارض

۵_آسمانوں اور زمين ميں موجود پوشيدہ حقائق صرف الله تعالى كى مالكيت ہيں _له غيب السموات والارض

''لہ'' كا مقدم ہونا ،حصر پر دلالت كررہا ہے اور اس ميں حرف لام تمليك كے لئے ہے_

۶_صرف الله تعالى ہى كائنات كے تمام اسرار و رموز سے باخبر ہے_

قل اللّه ا علم بما لبثوا له غيب السموات والارض جملہ''له غيب '' ،''والله أعلم ...'' كے قرينہ سے الله تعالى كے كائنات كے اسرار پر مالكيت كے ساتھ ساتھ اس كى وسيع آگاہى پر بھى دلالت كر رہا ہے_

۷_فقط الله تعالى كى كائنات پر مالكيت، اس كے علم كا انسانوں كى طرف سے پيش كئے گئے علوم سے قابل مقائسہ نہ ہونے پر دليل ہے_قل الله ا علم بمالبثوا له غيب السموات والارض

۳۷۵

جملہ ''لہ غيب ...'' ايسى برہان ہے كہ جو ''الله أعلم ''كو ثابت كر رہى ہے_

۸_اشياء كے ظواہرپر انسانوں كى محدود معرفت، الله تعالى كى نظركے مد مقابل ان كے نظر يات كے اعتماد ہونے پر دليل ہے _الله أعلم له غيب السموات والارض

الله تعالى نے ايسے مسائل ميں كہ جہاں خود اپنى واضح رائے كا اظہار كيا ہے وہاں ابحاث كو ختم كرتے ہوئے اور انسانى اعتراضات كو ردّ كرنے كے ذريعہاس نكتہ كى طرف اشارہ كيا ہے كہ اسكے علم كا بشر كے علم سے مقائسہ نہيں ہوسكتا _ كيونكہ وہ غيب كا مالك ہے اور انسان تو ابھى ظاہر ميں بھى پھنسا ہوا ہے _

۹_كائنات ،متعدد آسمانوں پر مشتمل ہے_غيب السموات

۱۰_اصحاب كہف كى داستان، ايسا راز ہے كہ بشركيلئے اس كى جہات تك پہنچنا وحى كے علاوہ ممكن نہيں ہے_

قل الله أعلم بمالبثوا له غيب السموات والارض

۱۱_الله تعالى ، كائنات كے پنہاں حقائق كے حوالے سے گہرى نگاہ ركھنے اور بہت سننے والا ہے_

له غيب ا بصربه و ا سمع ''ا بصر بہ'' كے قرينہ سے معلوم ہوتا ہے كہ ''اسمع'' كے بعد بھى '' بہ'' مقدر ہے اور دونوں تعجب كے صيغے ہيں يعنى الله تعالى كس قدر زيادہ ديكھنے اور سننے والا ہے

۱۲_كائنات پر الله تعالى كى تنہا مالكيت، تمام ديكھنے اور سننے والى چيزوں پر اس كى عميق آگاہى كى دليل ہے_

له غيب السموات والارض ا بصر به واسمع

۱۳_ الله تعالى ،اپنى تنہا مالكيت اور عميق نگاہ وسماعت كى بناء پر گذشتہ انسانوں كى زندگى كے بارے ميں صحيح معلومات حاصل كرنے كا واحد مرجع اور منبع ہے _

۳۷۶

قل اللّه أعلم بما لبثوا له غيب ابصر به واسمع

۱۴_اصحاب كہف، كا الله تعالى كے سوا كوئي مدّبراور سرپرست نہيں تھا_مالهم من دونه من ولي

''لهم'' ميں ضمير سے مراد اصحاب كہف ہيں _

۱۵_اصحاب كہف پر فقط الله تعالى كى سرپرستى اور نگراني، ان كى داستان كى مختلف جہات پر اس كے برتر علم اور دوسروں كى بے خبرى كى دليل ہے_قل اللّه أعلم بمالبثوا مالهم من دونه من وليّ

۱۶_آسمانوں اور زمين كے موجودات، كااللہ تعالى كے علاوہ كوئي ولى اور سرپرست نہيں ہے_

له غيب السموات والارض مالهم من دونه من ولي

احتمال ہے ''لہم'' ضمير كا مرجع''السموات والارض'' كے قرينہ سے ان ميں پائے جانے والے موجودات ہوں ايسے مقامات پردوسرے عقلاء كى اہميت تحت الشعاع ہوجاتى ہے اور ان كے لئے مناسب ضمير لائي جاتى ہے_

۱۷_موجودات كى ولايت اور سرپرستى كى لياقت صرف كائنات كے باخبر اور باہوش مالك كے ليے منحصر ہے_

لہ غيب السموات والارض ا بصر بہ وا سمع مالہم من دونہ من ولي

۱۸_آسمانوں اور زمين پر حكمرانى اور بادشاہت الله تعالى ميں منحصر ہے_ولايشرك فى حكمه احدا

۱۹_الله تعالى ، كائنات پر حكمرانى ميں كسى كو اپنا شريك نہيں بناتا _ولا يشرك فى حكمه احدا

۲۰_الله تعالى كے فيصلے اور فرامين، كسى غير كى دخل اندازى سے پاك اور دوسروں كے نظريات كى تا ثير سے محفوظ ہيں _

ولا يشرك فى حكمه احدا

''حكم '' يہ ہے كہ كسى چيز كى خصوصيات كو ثابت يا نفى كرنے ميں رائے دى جائے چاہے دوسروں كو اس كے قبول كرنے پر مجبور كياجائے يا نہ كياجائے _ (مفردات راغب)

آسمان:آسمانوں كا حاكم ۱۸;آسمانوں كامتعدد ہونا ۹; آسمانوں كے اسرا۴;آسمانوں كے اسرار و غيب كا مالك ۵;آسمانوں كے موجودات پر سرپرستى ۱۶

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كا معلم ۳;آنحضرت (ص) كى ہدايت ۳

اصحاب كہف :اصحاب كہف پر سرپرستى ۱۴، ۱۵;اصحاب كہف كى تدبير كرنے والا ۱۴;اصحاب كہف كى نيند كى مدت ۲;اصحاب كہف كى نيند كى مدت ميں

۳۷۷

اختلاف ۱;اصحاب كہف كے قصہ سے آگاہى ۱۰، ۱۵

الله تعالى :الله تعالى كا سننا ۱۱;اللہ تعالى كا علم ۲; الله تعالى كا علم غيب ۶،۱۱;اللہ تعالى كى بصيرت ۱۱; الله تعالى كى بصيرت كے آثار ۱۳;اللہ تعالى كى بصيرت كے دلائل ۱۲;اللہ تعالى كى تعليمات ۳;اللہ تعالى كى حاكميت ۱۸،۱۹ ;اللہ تعالى كے فيصلوں كا منزہ ہونا ۲۰;اللہ تعالى كى مالكيت ۵;اللہ تعالى كى مالكيت كے آثار ۷،۱۲;اللہ تعالى كى ولايت كے آثار ۱۵;اللہ تعالى كى ہدايتيں ۳;اللہ تعالى كے اوامركا محفوظ ہونا ۲۰;االلہ تعالى كے باخبر كرنے كا سرچشمہ ۲;اللہ تعالى كے سننے كے آثار ۱۳;للہ تعالى كے سننے كے دلائل ۱۲;اللہ تعالى كے علم غيب كے دلائل ۱۲;اللہ تعالى كے علم كى برترى كے دلائل ۸،۱۸ ; الله تعالى كے فيصلوں كا محفوظ ہونا ۲۰; الله تعالى كے احكام كا منزہ ہونا ۲۰;اللہ تعالى كے مختصّات ۲،۶،۷،۱۳، ۱۶ ، ۱۷، ۱۸

انسان :نسان كے علم كا محدود ہونا ۸

تاريخ:تاريخ كے منابع ۱۳

توحيد:توحيد افعالى ۱۳

زمين:زمين كا حاكم ۱۸;زمين كے اسرار۴;زمين كے اسرا ركا مالك ۵

سطحى نگاہ :سطحى نگاہ كے آثار۸

علم:علم كے اعتبار كى حدود۸

كائنات:كائنات كے اسرار ۶; كائنات كا مالك۷

لوگ:زمانہ بعثت كے لوگ اور اصحاب كہف

موجودات:موجودات پر دلالت۱۶،۱۷

وحي:وحى كا كردار ۱۰

ولايت:ولايت كا معيار ۱۷

ولايت الہي:ولايت الہى كے شامل حال ۱۴، ۶

ولي:ولى كا علم ۱۷

۳۷۸

آیت ۲۷

( وَاتْلُ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِن كِتَابِ رَبِّكَ لَا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهِ وَلَن تَجِدَ مِن دُونِهِ مُلْتَحَداً )

اور جو كچھ كتاب پروردگار سے وحى كے ذريعہ آپ تك پہنچايا گيا ہے آپ اسى كى تلاوت كريں كہ كوئي اس كے كلمات كو بدلنے والا نہيں ہے اور اس كو چھوڑ كر كوئي دوسرا ٹھكانا بھى نہيں ہے (۲۷)

۱_قرآنى آيات كى تلاوت، پيغمبر (ص) كے ذمے ايك الہى فريضہ تھا _واتل مإ وحى اليك من كتاب ربك

۲_لوگوں كے كانوں تك پيغام وحى پہنچانا، الہى رہبروں كى ذمہ داريوں ميں سے ہے_

واتل مإ وحى اليك من كتاب ربك

۳_قرآن ،اللہ تعالى كى طرف سے پيغمبر (ص) پر وحى شدہ كتاب ہے_واتل مإ وحى اليك من كتاب ربك

''من كتاب ربك'' ميں حرف'' من ''وضاحت كے لئے ہے اور يہ بتا رہا ہے كہ وہ جو وحى ہوا ہے وہ كتاب خدا ہى ہے_

۴_قرآن، الله تعالى كى ربوبيت كا جلوہ اور پيغمبر (ص) كى رسالت كى پيشرفت كے لئے ہے _من كتاب ربك

''ربك''ميں كلمہ '' ربّ'' بتا رہا ہے كہ قرآن، آنحضرت (ص) كے لئے الہى پيغام كے ابلاغ ميں ان كى تربيت و رشد كا سرمايہ ہے اور چونكہ الله تعالى پيغمبر (ص) كا مربى ہے اس ليے انہيں عطا كيا ہے_

۵_پيغمبر (ص) كے زمانہ ميں قرآن كا عنوان ''پروردگار كى كتاب'' تھا _كتاب ربك

۶_قرآنى آيات، الله تعالى كے پاس مكتوب اور تدوين شدہ خزانہ سے نازل ہوئي ہيں _واتل ما ا وحى اليك من كتاب ربك

اگر'' من كتاب ربك'' ميں ''من'' نشويہ ہو تو كتاب سے مراد ايسا منبع ہوگا كہ جس سے قرآنى آيات لى گئي ہيں اور جملہ '' لا مبدل لكلماتہ'' كہ كتاب كے كلمات كے تبديل نہ ہونے پر دلالت كر رہا ہے _ اس احتمال كو تقويت دے رہا ہے_

۳۷۹

۷_ فقط قرآن كے فرامين، قبول اور اطاعت كے ليے شائستہ تعليمات ہيں _واتل ما ا وحى اليك من كتاب ربك

فعل '' اتل'' ہوسكتا ہے مصدر '' تلاوة'' بمعنى قرائت سے ہو اور ہوسكتا ہے كہ اس كا مصدر ''تلو'' بمعنى تبعيت ہو تو مندرجہ بالا مطلب دوسرے معنى كى بناء پر ہے_ اس آيت ميں ''اتل'' كے مد مقابل دوسرى آيت ميں ''لاتطع'' اس احتمال كو مضبوط كر رہا ہے اور حصر پر بھى دلالت كر رہا ہے_

۸_اصحاب كہف كى داستان كے حوالے سے دوسروں كى رائے كو اہميت نہ دينا ،اللہ تعالى كا پيغمبر (ص) كو حكم تھا_

قل الله أعلم بمالبثوا واتل ما ا وحى اليك من كتاب ربّك

مذكورہ نكتہ اس احتمال كى بناء پر ہے كہ آيات وحى كى تلاوت كا حكم الہى يہ مطلب دے رہا ہے كہ چونكہ غير وحى بات كافى حدتك محكم نہيں ہوتى اور اصحاب كہف جيسے تاريخى واقعات ميں قابل اطمينان منبع صرف وحى ہے_

۹_قرآن اور الله تعالى كا كلام، دوسرى كى جعل سازى سے محفوظ اور ہر قسم كى تحريف سے پاك ہيں _

واتل مااوحى اليك لا مبدل لكلماته ''كلماتہ'' ميں ضمير '' رب'' كى طرف لوٹ رہى ہے_ ابتداء آيت كے قرينہ كے مطابق كلمات كا مد نظر مصداق'' قرآنى آيات '' ہيں _

۱۰_قرآن اور الله تعالى كے كلام ميں تبديلى لانے سے دوسروں كا عاجز ہونا، اس كے قابل قبول اور اطاعت كے شائستہ ہونے كى دليل ہے_وا تل ما ا وحى اليك لا مبدل لكلمته

۱۱_الله تعالى كا علم مطلق، اس كے كلمات كے ثابت رہنے اور تبديل نہ ہونے كى بنياد ہے_

له غيب السموات والارض لامبدل لكلماته

۱۲_ہميشگى و جاودانيت اور تحريف سے محفوظ رہنا ' پيغام وحى كى اہميت كا معيار اور اس كى تلاوت اور ابلاغ كا متقاضى ہے_وا تل ما ا وحى اليك لا مبدل لكلماته

۱۳_فقط الله تعالى ، لوگوں كے لئے ملجاء اور پناہ گاہ ہے_ولن تجدمن دونه ملتحد

''التحاد'' يعنى كسى چيز كى طرف عدول كرنا اور اس كى طرف پناہ لينا_ اور ''ملتحد'' قرينہ مقاميہ كے ساتھ ايسى جگہ ہے كہ جس كى طرف ڈرا ہوا شخص اپنے آپ كو موڑتا ہے تا كہ اس كى پناہ ميں محفوظ رہے_

۱۴_پيغمبر (ص) اور الہى رہبر، تاريخى حقائق كى پہچان اور معرفت كيلے الہى وحى كے علاوہ كسى چيز پر اعتماد نہ كريں _

۳۸۰

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897

898

899

900

901

902

903

904

905

906

907

908

909

910

911

912

913

914

915

916

917

918

919

920

921

922

923

924

925

926

927

928

929

930

931

932

933

934

935

936

937

938

939

940

941

942

943

944

945