تفسير راہنما جلد ۱۰

تفسير راہنما 6%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 945

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 945 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 254177 / ڈاؤنلوڈ: 3518
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۱۰

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

٤_ ہٹ دھرمي، غرور اور تكبر ،اصلاح اور نصيحت قبول كرنے ميں مانع ہوتے ہيں _اخذته العزة بالاثم

٥_ تقوى الہى (خوف خدا) طغيان وسركشى اور فتنہ و فساد سے روكتاہے _و اذا تولى سعى فى الارض و اذا قيل له اتق الله

٦ _ حكم راں كو چاہيئے كہ نصيحت كو قبول كرے، تنقيد كو برداشت كرے اور تقوى الہى اختيار كرے_و اذا قيل له اتق الله اخذته العزة

٧_ حكمراں كے انتخاب ميں يہ شرط لازمى ہے كہ خوف خداركھتا ہو، نصيحت كو قبول اور تنقيد كو برداشت كرتاہو_

و اذا قيل له اتق الله

٨_فتنہ و فساد برپا كرنے والے حكمراں اپنے گناہوں كى وجہ سے پيدا ہونے والى ہٹ دھرمى ،غرور اور تكبر كے مضبوط خول ميں بند ہيں _ اس صورت ميں كہ''تولي'' حكومت لينے كے معنى ميں اور''بالاثم''ميں باء سببيّت كيلئے اور يہ جار و مجرور ''العزة''كے متعلق ہو_

٩_ مفسد حكمراں ہٹ دھرمى اور غرور و تكبر كى وجہ سے تقوي كى دعوت ٹھكرا كر گناہ ميں ڈوب جاتے ہيں _

اخذته العزة بالاثم اس صورت ميں كہ''بالاثم'' ميں باء سببيت كے لئے اور ''اخذتہ''سے متعلق ہو_

١٠_دل ميں منافقت ركھنا، زمين ميں فساد پھيلانا اور تقوى الہى كى دعوت كو ٹھكرانا گناہ اور جہنم كے عذاب كا موجب ہے_و من الناس من يعجبك فحسبه جهنم

١١_ جہنم كے عذاب كے علاوہ كوئي بھى سزا مفسد، ہٹ دھرم اور متكبر حكمرانوں كو رام نہيں كر سكتي_

و اذا تولى سعى فحسبه جهنم

١٢_ مفسد، ہٹ دھرم اور حق و حقيقت كو قبول نہ كرنے والے حكمرانوں كى سزا جہنم ہے_و اذا تولى سعى فحسبه جهنم

١٣_ جہنم برا ٹھكانہ ہے_فحسبه جهنم و لبئس المهاد

١٤_ متكبر اور مفسد لوگوں كيلئے جہنم بہت برا ٹھكانہ ہے_اخذته العزة بالاثم فحسبه جهنم و لبئس المهاد

۴۱

اصلاح: اصلا ح كے موانع٤

تقوي: تقوي كى اہميت ٧; تقوي كى دعوت ١، ٢، ٩، ١٠; تقوي كے اثرات ٥

تكبر: تكبر كا پيش خيمہ٣; تكبر كى سزا ،١١;تكبر كے اثرات ٤،٩

جہنم: جہنم كا عذاب ١٠، ١١،٢ ١; جہنم كى صفات ١٣; متكبرين جہنم ميں ١٤; مفسدين جہنم ميں ١٤

حق كو قبول كرنا: حق كو قبول كرنے كے موانع ٣، ٤

رہبر: رہبر كا تقوي ٦; رہبر كا تنقيد برداشت كرنا ٦، ٧; رہبركا حق قبول كرنا ٧; رہبر كى ذمہ دارى ٦; رہبر كى شرائط ٦، ٧

خوف: خوف خدا ٥، ٧

سركشي: سركشى كے موانع ٥

ظالم رہبر : ظالم رہبروں كا تكبر ٢، ٨، ٩، ١١; ظالم رہبروں كا فساد برپا كرنا٢، ٣، ٨، ٩، ١١،١٢ ; ظالم رہبروں كى سزا ١١، ١٢

عذاب: اہل عذاب ١٢; عذاب كے اسباب ١٠; عذاب كے مراتب ١١;

فساد: فساد كے اثرات١٠

فساد برپا كرنا: فساد برپا كرنے كے موانع ٥

گمراہي: گمراہى كا پيش خيمہ٤; گمراہى كے عوامل ١٠

گناہ: گناہ كى سزا ١٠، ١٢; گناہ كے اثرات ٣، ٨; گناہ كے اسباب ٩، ١٠

متكبرين: ١، ٣، ٨، ٩، ١١، ١٢، ١٤ مفسدين: ٢، ٣، ٨، ٩، ١١، ١٢، ١٤

۴۲

منافقين: منافقين كا تكبر ١;منافقين كى رياكارى ١; منافقين كى صفات ١ ; منافقين كے برتاؤ كا طريقہ ١

نفاق: نفاق كے اثرات١٠

ہدايت: ہدايت كے موانع ١، ٢، ٣، ٤، ٩

وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْرِي نَفْسَهُ ابْتِغَاء مَرْضَاتِ اللّهِ وَاللّهُ رَؤُوفٌ بِالْعِبَادِ (٢٠٧)

اورلوگوں ميں وہ بھى ہيں جو اپنے نفس كو مرضى پروردگار كے لئے بيچ ڈالتے ہيں اور الله اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے _

١_ لوگوں ميں بعض ايسے انسان بھى ہيں جو اپنى جان فداكر كے اللہ تعالى كى رضا كو خريد ليتے ہيں _

ومن الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٢_ اللہ تعالى كى رضا اور خوشنودى كيلئے جان قربان كر نا بہت ہى قابل قدر ہے_ومن الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٣_ راہ خدا ميں ايثار كرنے والوں كا بلند ترين ہدف خدا كى رضا ہى ہونا چاہيے_

و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله خداوند عالم كا ان لوگوں كى تعريف كرنا جو اپنى جانيں فدا كر كے اس كى رضا حاصل كرتے ہيں _ اس سے يہ معلوم ہوتا ہے كہ خدا كى رضا ہى بلند ترين ہدف ہونا چاہے _

٤_ ان لوگوں كے مقابلے ميں كہ جو ذاتى مفادات كى خاطر آباد كھيتوں اور پروان چڑھتى نسلوں كو

۴۳

ويران كر ديتے ہيں بعض ايسے لوگ بھى ہيں جو الہى اقدار كى حفاظت كى خاطر اپنى جانيں فدا كر ديتے ہيں _

ليفسد الحرث و النسل و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٥_ رضائے خدا كے علاوہ كسى اور چيز كيلئے جان دينا اسكى قدر و قيمت كو كھودينے كے مترادف ہے_*

و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله خدا ان لوگوں كى تعريف كر رہا ہے جو اس كى رضا كى خاطر جان ديتے ہيں نہ كہ كسى اور چيز كيلئے جيسے جنت كا شوق يا جہنم كا خوف_

٦_ انسان كى جان رضائے الہى كے حصول كا ايك ذريعہ ہے_و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٧_ مومنين كو رضائے خدا كے حصول كيلئے جان پر كھيل جانے كى ترغيب دلائي گئي ہے_

و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله چونكہ مذكورہ بالا آيت ايسے ہى لوگوں كى مدح كر رہى ہے لہذا اس سے ايسى تشويق و ترغيب كا استفادہ ہوتا ہے_

٨_ معاشرے ميں تباہى و فساد كا مقابلہ كرنے كيلئے ايثار كرنے والے مومنين كا وجود ، خدا كے اپنے بندوں پر بے حد مہربان ہونے كى نشانيوں ميں سے ہے_و اذا تولى سعى فى الارض و من الناس من يشرى نفسه ابتغا ء مرضات الله و الله رؤف بالعباد

٩_ ايثار و قربانى خداوند عالم كى رافت و رحمت كا باعث ہے_و من الناس من يشرى و الله رؤف بالعباد

١٠_انسانوں كے درميان گہرا فرق اور ان كى نظريہ كائنات، عقيدہ، عمل اور اخلاق كے لحاظ سے تقسيم _

و من الناس من يقول ربنا اتنا من يعجبك من يشري

١١_ خداوند متعال اپنے بندوں پر مہربان اور رؤف

۴۴

ہے_و الله رؤف بالعباد

١٢_ اپنى رضا كے مقابلے ميں مومنين كى جانيں خريد كر خدا تعالى كا ان پر مہربان ہونا_و من الناس و الله رؤف بالعباد

١٣_ زندگى كى آخرى سانسوں تك ظلم و فساد اور ظالم حكمرانوں كے خلاف نبردآزمائي ضرورى ہے_

و من الناس من يعجبك و اذا تولى سعى فى الارض و من الناس من يشرى نفسه

چونكہ مفسد حكمرانوں كى برى خصلتيں بيان كرتے ہى ، فوراً ان لوگوں كى تعريف و توصيف كى گئي ہے جو راہ خدا ميں اپنى جان فدا كر ديتے ہيں ، اس سے مندرجہ بالا مفہوم حاصل كيا جا سكتا ہے_

١٤_ حضرت اميرالمومنين على ابن ابى طالب (ع) نے شب ہجرت نبى اكرم(ص) كے بستر پر سو كر خود كو خطرے ميں ڈال ديا اور پيغمبر اكرم(ص) كى سلامتى اوررضائے خدا كو خريد ليا_و من الناس من يشرى نفسه

امام محمد باقر(ع) فرماتے ہيں ، خداوند متعال كا يہ ارشاد:''و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله والله رؤف بالعباد'' فانها نزلت فى على بن ابيطالب(ع) حين بذل نفسه لله و لرسوله ليلة اضطجع على فراش رسول الله (ص) لما طلبته كفار قريش (١) يہ آيت''ومن الناس من يشرى ''حضرت على (ع) كى شان ميں اس وقت نازل ہوئي جب آپ (ع) نے اپنى جان كا نذرانہ خدا اور اس كے رسول (ص) كے ليئے پيش كيا، يہ اس رات كا واقعہ ہے كہ جب كفار قريش نے رسول اكرم (ص) كى جان لينا چاہى تو حضرت على (ع) آپ (ص) كے بستر پر سوگئے_

اخلاق: ١٠

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١٤

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا لطف و كرم ١٢;اللہ تعالى كى رضا١، ٢، ٣، ٥، ٦، ٧، ١٢، ١٤، ;اللہ تعالى كى مہربانى ٨، ٩، ١١، ١٢

____________________

١_ تفسير عياشى ج ١ ص ١٠١ ح ٢٩٢، تفسير برھان ج ١ ص ٢٠٦ح ٧_

۴۵

امير المؤمنين (ع) : امير المؤمنين (ع) كاايثار و قربانى ١٤; امير المؤمنين (ع) (ع) كے فضائل ١٤

انسان: انسانوں كا تفاوت ١٠

ايثار: ايثار كااجر ٦; ايثار كى ترغيب٧;ايثار كى قدر و قيمت ٢، ٥; ايثار كے اثرات ٩; ايثار كے مراتب ١، ٤، ٦، ١٢، ١٣ ;خدا كى راہ ميں ايثار٣

تربيت: تربيت كا طريقہ ٧

دين: دين كى پاسبانى ٤

رشد و ہدايت: رشد و ہدايت كے اسباب ٤، ٧

روايت: ١٤، ١٥

عقيدہ: ١٠

عمل: ١٠

مجاہدين: مجاہدين كاہدف٣

معاشرتى گروہ: ١، ٤، ٨، ١٠

مومنين: مومنين كا ايثار ٧، ٨; مومنين كے فضائل ١٢

نبرد آزمائي: ظالم حكمرانوں كے خلاف نبرد آزمائي١٣; فساد كے خلاف نبرد آزمائي ٨، ١٣

۴۶

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ ادْخُلُواْ فِي السِّلْمِ كَآفَّةً وَلاَ تَتَّبِعُواْ خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ (٢٠٨)

ايمان والو تم سب مكمل طريقہ سے اسلام ميں داخل ہو جاؤ اور شيطانى اقدامات كا اتباع نہ كرو كہ وہ تمھاراكھلا ہوا دشمن ہے _

١_ تمام مؤمنين كا ہر لحاظ سے اسلام اور اس كے قوانين كے سامنے سر تسليم خم كرنا ضرورى ہے_يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة اس آيت ميں يہ جملہ''ولا تتبعوا خطوات الشيطان ''قرينہ بن رہا ہے كہ'' سلم ''سے مراد اسلام اور خدا كے احكامات كے سامنے مكمل طور پر سر جھكانا اور ان كى پيروى كرنا ہے نہ يہ كہ صرف لوگوں كے درميان صلح مقصود ہو_

٢_ اسلامى معاشرے ميں صلح ، اتحاد اوريگا نكت قائم كرنا تمام مومنين كى ذمہ دارى ہے_يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة اس لحاظ سے كہ''سلم''سے مراد صلح ہو، تو مومنين كے درميان صلح كا لازمہ عدم اختلاف ہے اور جب اختلاف نہيں ہوگا تو ان كے درميان اتحاد اور ہم آہنگى ہوگي_

٣_ ايمان كى روح اور حقيقت يہ ہے كہ خدا كے سامنے سر تسليم خم كريں اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كريں _*

يا ايها الذين ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

٤_ پورے وجود كے ساتھ مكمل طور پر خدا كے سامنے سر تسليم خم كر لينا اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كرنا ايمان كے بلند ترين درجات ميں سے ہے_يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة اس لحاظ سے كہ مومنين كو سر تسليم خم كرنے اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كا حكم ہوا ہے_

٥_ احكام خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا ايمانى معاشرے كى وحدت كا بنيادى مركز اور محور ہے_

يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة

۴۷

٦_ دين اسلام بشريت كى تمام ضرورتوں كو پورا كرنے والے احكام اور معارف كا حامل ہے_ادخلوا فى السلم كافة

اس صورت ميں كہ''كافة'' ،''السلم''، كيلئے حال ہو تو اس كا مطلب ہے كہ مكمل طور پر اسلام كے سامنے سر تسليم خم كرنا اوراس كا لازمہ يہ ہے كہ اسلام تمام تر بشرى ضروريات كو پورا كرسكتاہے_

٧_ شيطان كى پيروى اختلاف اور تفرقہ كا سبب ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

ظاہراً جملہ''ولا تتبعوا ...'' ايمانى معاشرے ميں صلح و اتحاد كے راستے ميں موجود ركاوٹ كو بيان كر رہا ہے يعنى شيطان كى پيروى اختلاف و تفرقہ كا باعث بنتى ہے_

٨_ شيطان مومنين كے اتحاد و اتفاق كا دشمن ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان انه لكم عدو مبين

٩_ شيطان كا وسوسہ اور فريب مختلف راہوں سے اور تدريجى انداز ميں ہوتا ہے_و لاتتبعوا خطوات الشيطان

''خطوات''كے معنى قدموں كے ہيں جو يہاں پر شيطانى فريب كارى كے مختلف قسم كے حيلوں اور طريقوں كو بيان كررہاہے اور چونكہ قدم ہميشہ ايك كے بعد دوسرا اٹھايا جاتا ہے لہذا يہ شيطان كے دھوكوں كے تدريجى ہونے كى طرف اشارہ ہے_

١٠_ خدا وند عالم كے حكم كى نافرمانى شيطان كى پيروى ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

١١_ شيطان مومنين كا كھلا دشمن ہے_انه لكم عدو مبين

١٢_ شيطان كى پيروى كرنے اور اسكے راستے پر چلنے سے خداوند متعال نے خبردار كيا ہے_و لاتتبعوا خطوات الشيطان

١٣_ خدا تعالى كى طرف سے اس بات پر متنبہ كيا گياہے كہ شيطان تفرقہ كا موجب ہے اورايمانى معاشرے ميں صلح اور وحدت كا مخالف ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان انه لكم عدو مبين

۴۸

١٤_ جو چيزيں مسلمانوں كے درميان تفرقہ و اختلاف كا باعث بنيں وہ شيطانى حربے ہيں _

يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

اتحاد: اتحاد كى اہميت ٢ ;اتحاد كے اسباب ٥

اختلاف: اختلاف كے اسباب ٧، ٨، ١٣، ١٤

اسلام: اسلام كى جامعيت٦

اطاعت : شيطان كى اطاعت٧، ١٠،٢ ١

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا متنبہ كرنا١٢، ١٣;اللہ تعالى كے اوامر ٥

ايمان: ايمان كى حقيقت ٣ ;ايمان كے انفرادى اثرات٣; ايمان كے مراتب٤ دين اور حقيقت: ٦

سرتسليم خم كرنا: اسلام كے سامنے سر تسليم خم كرنا ١; خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا٣، ٤، ٥;سر تسليم خم كرنے كى اہميت ٤; سر تسليم خم كرنے كے اسباب ٣

شيطان : شيطان سے روگردانى ٣، ٤; شيطان كى دشمنى ٨، ١١; شيطان كى مكارى و فريبكارى ٩; شيطانى وسوسہ٩

صلح: صلح كے دشمن١٣

گمراہي: گمراہى كے اسباب٩، ١٤

نافرماني: نافرمانى كے اثرات١٠

مومنين: مومنين كى ذمہ دارى ١، ٢، ١٤;مومنين كے دشمن٨، ١١

۴۹

فَإِن زَلَلْتُمْ مِّن بَعْدِ مَا جَاءتْكُمُ الْبَيِّنَاتُ فَاعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ (٢٠٩)

پھر اگر كھلى نشانيوں كے آجا نى كے بعد لغزش پيدا ہو جائے تو ياد ركھو كہ خدا سب پر غالب ہے اور صاحب حكمت ہے _

١_ ان لوگوں كو خدا نے دھمكى دى ہے جو اتمام حجت (روشن دليلوں ) كے بعد بھى اسلامى معاشرے ميں تفرقہ اور اختلاف پھيلاتے ہيں _يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات فاعلموا ان الله عزيز حكيم

٢_ الہى تعليمات كى عظمت و سربلندى _*فان زللتم من بعد

''زلل''كے معنى سقوط (گرنے ) كے ہيں اور سقوط عموما ايسى جگہوں پر استعمال ہوتا ہے جہاں كوئي چيز اونچى جگہ سے گرے_

٣_ شيطان كى پيروى ، لغزش اور انحراف ہے_ولاتتبعوا خطوات الشيطان فان زللتم

٤_ خدا تعالى نے مومنين كى ہدايت اور ان كے درميان اتحاد پيدا كرنے كى خاطر روشن دليليں بھيجى ہيں _

ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات

٥_ علم حاصل ہوجانے كے بعد لغزش قابل قبول نہيں ہے_و لا تتبعوا فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات

٦_قانون جان لينے كے بعد انسان كى ذمہ دارى ہے كہ اس پر عمل كرے_فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات

مذكورہ بالا مطلب ميں ''بينات''سے قوانين مراد ليئے گئے ہيں _

٧_ معا شرے ميں اتحاد قائم كرنے كى زيادہ ذمہ دارى علماء پر عائد ہوتى ہے_*من بعد ما جائتكم البينات

۵۰

كيونكہ خدا كى آيات وبينات كو سمجھنا زيادہ تر دينى علماء سے مربوط ہے اور عموما دينى معاشرے ميں زيادہ تر اختلافات انكى طرف پلٹتےہيں اس لحاظ سے مذكورہ بالا آيت كى زيادہ توجہ علماء پر ہے_

٨_ خداوند عالم، عزيز (غلبہ والا) اور حكيم ہے_فاعلموا ان الله عزيز حكيم

٩_ احكام كے بيان كرنے اور روشن دليليں بھيجنے كے بعد خطاكاروں كو سزا ديناخدا كى حكمت كا تقاضا ہے_

فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات ان الله عزيز حكيم

١٠_ خداوند متعال كے ارادہ كے پورا ہونے ميں كوئي بھى طاقت مانع نہيں بن سكتي_فان زللتم ان الله عزيز حكيم

كيونكہ عزيز كے معنى غلبے والا اور نا قابل شكست ہونے كے ہيں _

١١_ شيطان كى پيروى كرنا اور تفرقہ ايجاد كرنا، خداوند عالم اور اس كے دين كو كوئي نقصان نہيں پہنچاسكتا_

ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا فان زللتم ان الله عزيز حكيم يہ مطلب گزشتہ مطلب كى وضاحت كى روشنى ميں ہے_

١٢_ خداوند متعال كے عزيز ہونے اور اس كى حكمت كے بارے ميں آگاہي، اسكى اطاعت كرنے اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كا موجب بنتى ہے_ادخلوا فى السلم ...و لاتتبعوا ان الله عزيز حكيم

١٣_ خدا تعالى كے فرامين كى نافرمانى اور انحراف اس كے عزت بخش اور حكيمانہ فرامين كا انكار ہے*فان زللتم فان الله عزيز حكيم احتمال ہے كہ احكام كى رعايت كا حكم دينے كے بعد''عزيز'' اور''حكيم'' كا لانا اس حقيقت كى طرف اشارہ ہو كہ احكام الہى حكيمانہ اور عزت بخش ہيں _

اتحاد: اتحاد كى اہميت ٤، ٧; اتحاد كے اسباب ٤، ٧

اتمام حجت: ١

اختلاف: اختلاف كى سزا ١;اختلاف كے اسباب ١١

اسماء و صفات: حكيم ٨، عزيز ٨

اطاعت: شيطان كى اطاعت ٣، ١١

۵۱

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا ارادہ ١٠; اللہ تعالى كا محيط ہونا ١٠; اللہ تعالى كى برہان٤; اللہ تعالى كى تعليمات ٢; اللہ تعالى كى حكمت٩، ١٢;اللہ تعالى كى دھمكى ١ ; اللہ تعالى كى عزت١٢;اللہ تعالى كے اوامر ١٣

انسان: انسان كى ذمہ دارى ٦

سر تسليم خم كرنا: سر تسليم كرنے كے اسباب ١٢

شيطان: شيطان سے منہ پھيرنا ١٢

علم: علم اور سزا ٩; علم اور عمل ٥، ٦، ١٢; علم اور شرعى فريضہ٦، ١٢

علماء: علماء كى ذمہ دارى ٧

فقہى قواعد: ٩

گمراہي: علم كے باوجود گمراہي٥;گمراہى كے اسباب ٣

گناہ گار: گناہگاروں كى سزا ٩

نافرماني: نافرمانى كے اثرات١٣

ہدايت: ہدايت كے اسباب ٤ ; ہدايت كے موانع ٣

هَلْ يَنظُرُونَ إِلاَّ أَن يَأْتِيَهُمُ اللّهُ فِي ظُلَلٍ مِّنَ الْغَمَامِ وَالْمَلآئِكَةُ وَقُضِيَ الأَمْرُ وَإِلَى اللّهِ تُرْجَعُ الأمُورُ (٢١٠)

يہ لوگ اس بات كا انتظار كر رہے ہيں كہ ابر كے سايہ كے پيچھے عذاب خدا يا ملائكہ آجائيں اور ہر امر كا فيصلہ ہو جائے اور سارے امور كى بازگشت تو خدا ہى كى طرف ہے _

١_ احكام خدا كے سامنے سر تسليم خم نہ كرنا اور شيطان كي پيروى كرنا عذاب خدا كا موجب ہے_

۵۲

ادخلوا فى السلم كافة هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل اس آيت ميں ''ان ياتيہم الله ''كا جملہ ، سابقہ آيت ميں موجود '' فان اللہ عزيز حكيم'' كے قرينے سے عذاب الہى سے كنايہ ہے _

٢_ بعض لوگ اس وقت تك سر تسليم خم نہيں كرتے اور نہ ہى ايمان لاتے ہيں جب تك عذاب خدا نازل نہ ہوجائے_هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام

٣_ ظالموں اور سركشوں پر عذاب خدا كے نزول كا ايك ذريعہ بادل ہيں _ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام

٤_ سركشوں پر عذاب الہى اسكى رحمت كے قالب ميں _هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام

اس بات كے پيش نظر كہ بادل خدا كى رحمت كا مظہر ہيں ليكن اس آيت ميں بادلوں كا ذكر عذاب خدا كے وسيلے كے طور پر ہوا ہے_

٥_ ملائكہ عذاب الہى كے نازل كرنے والے ہيں _ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام و الملائكة

٦_ بعض لوگ اللہ تعالى كے سامنے سرتسليم خم كرنے كيلئے خدا تعالى اور ملائكہ كى آمد كے منتظر ہيں _

هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام و الملائكة و قضى الامر اس صورت ميں كہ جملہ''ھل ينظرون'' عذاب كى دھمكى نہ ہو بلكہ ايك حقيقت كا بيان ہو كہ لوگوں نے اللہ تعالى اور ملائكہ سے بے جاتوقع وابستہ كى ہوئي ہے_

٧_ عذاب كى نشانياں ديكھ كر اور وقت گزرجانے كے بعد خدا وند متعال كے آگے سر تسليم خم كرنا بے فائدہ ہے_

هل ينظرون الا ان ياتيهم و قضى الامر

٨_ قيامت كے دن ايمان اور اطاعت كا اظہار بے سود ہوگا*_و قضى الامر

اس صورت ميں كہ ملائكہ اور عذاب آنے كا مطلب ، قيامت كے دن ان كا نزول ہو_

٩_ تمام امور كا آغاز و انجام پروردگار عالم كى طرف سے ہے_و الى الله ترجع الامور

كيونكہ''رجع''كے معنى وہيں پر لوٹنے كے ہيں جہاں سے آغاز ہوا ہو_

۵۳

١٠_ اگر انسان كے مدّنظر يہ رہے كہ تمام چيزوں كو خدا كى طرف لوٹنا ہے تو اس كے لئے خدا كى اطاعت اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كرنے كے اسباب فراہم ہوجاتے ہيں _و لا تتبعوا خطوات و الى الله ترجع الامور

١١_ خداوند متعال نے ان لوگوں كو خبردار كيا ہے جو قوانين الہى كے سامنے سر تسليم خم نہيں كرتے اور شيطان كى پيروى كرتے ہيں _و لا تتبعوا خطوات هل ينظرون الا ان ياتيهم و الى الله ترجع الامور

١٢_ بعض لوگوں نے اللہ تعالى اور ملائكہ كو ديكھنے كى غلط توقعات وابستہ كرركھى ہيں _هل ينظرون الا ان ياتيهم والملائكه

اجتماعى و معاشرتى گروہ:٢، ٦،٢ ١

اطاعت: شيطان كى اطاعت١، ١١

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى دھمكياں ١١; اللہ تعالى كى طرف بازگشت ١٠; اللہ تعالى كى طرف رجوع ٩

امور كا انجام : ٩

امور كا مبدا : ٩

ايمان: ايمان كے اسباب ٢; ايمان كے مواقع ٧، ٨ بے جا توقعات: ١٢

خلقت: نظام خلقت٩

سر تسليم خم كرنا: سر تسليم خم كرنے كا پيش خيمہ٦، ١٠; سر تسليم خم كرنے كى اہميت٧; سر تسليم خم كرنے كے اسباب ٢

شيطان : شيطان سے منہ پھرنا ١٠

عذاب: عذاب رحمت كے ساتھ ٤ ;عذاب كے بادل٣; عذاب كے ذرائع ٣; عذاب كے موجبات ١;نزول عذاب ٢، ٣، ٥;

علم: علم و عمل كا رابطہ ١٠

قيامت: قيامت ميں ايمان ٨; قيامت ميں سر تسليم خم كرنا ٨

۵۴

ملائكہ: ملائكہ كا نزول ٦;ملائكہ كى رسالت ٥

نافرماني: نافرمانى كى سزا ١ ، ٣، ٤، ١١

نيك عمل: نيك عمل كا پيش خيمہ١٠

سَلْ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَمْ آتَيْنَاهُم مِّنْ آيَةٍ بَيِّنَةٍ وَمَن يُبَدِّلْ نِعْمَةَ اللّهِ مِن بَعْدِ مَا جَاءتْهُ فَإِنَّ اللّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ (٢١١)

ذرا بنى اسرائيل سے پو چھئے كہ ہم نے انہيں كس قدر نعمتيں عطا كى ہيں _اور جو شخص بھى نعمتوں كے آجانے كے بعد انہيں تبديل كر دے گا وہ ياد ركھے كہ خدا كا عذاب بہت شديد ہوتا ہے _

١_ خداوند متعال كى طرف سے روشن دلائل اورمعجزات دكھائے جانے كے باوجودبنى اسرائيل نے نافرمانى اور انحراف كيا_كم آتيناهم من اية بينة و من يبدل نعمة الله

٢_ بنى اسرائيل كا انجاممسلمانوں كيلئے باعث عبرت ہونا چاہيئے_يا ايها الذين امنوا ادخلوا فى السلم كافة سل بن اسرائيل ايسا معلوم ہوتاہے كہ خداوند عالم كا بنى اسرائيل كے بارے ميں تحقيق كا حكم دينے كا مقصد ان كے انجام سے عبرت حاصل كرنا ہے _

٣_ گذشتہ امتوں كے بارے ميں تحقيق اور انكى تاريخ سے سبق سيكھنا ضرورى ہے_سل بن اسرائيل كم آتيناهم فان الله شديد العقاب

٤_ خدا تعالى نے بنى اسرائيل كيلئے واضح نشانياں اوروافر معجزے بھيجے ہيں _كم آتيناهم من اية بينة

٥_ اللہ تعالى كى سنتيں اور تاريخ كے قوانين ہميشہ جارى رہتے ہيں _

۵۵

سل بن اسرائيل كم اتيناهم من آية بينة

سوال اور جستجو كا حكم اس لئے ہے تا كہ بيدارى اور توجہ كا باعث بنے كہ بنى اسرائيل پر جو گزرچكاہے اگر مومنين بھى وہى كام كريں جو انہوں نے كيئے تو مومنين كو بھى ان جيسى ہى سزا بھگتناپڑے گي_ حقيقت ميں يہ سنت الہى اور اس كے جارى و سارى ابدى اصولوں كا بيان ہے_

٦_ دين خدا ميں تفرقہ اور تحريف كرنے والوں اور عذاب الہى كا شكار ہونے والوں كا واضح مصداق بنى اسرائيل ہيں _ادخلوا فى السلم كافة فان زللتم من بعد ما سل بن اسرائيل كم اتيناهم من آية بينة

كيونكہ''سلم''( خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا اور اسلامى معاشرے كا اتحاد ) ميں داخل ہونے كے امر اور شيطان كى پيروى سے روكنے كے بعدبنى اسرائيل كو نمونے كے طور پر ذكر كيا گيا ہے_

٧_ خداوند متعال كے احكام اور معجزات اسكى نعمتوں ميں سے ہيں _اتيناهم من آية بينة و من يبدل نعمة الله

٨_ خداوند متعال كى نشانياں آنے كے بعد ان سے انحراف كرنا شديد عذاب كا موجب ہے_و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب

٩_ خداوند عالم سخت عذاب دينے والا ہے_فان الله شديد العقاب

١٠_ خدا تعالى كے دين اور ا س كى روشن نشانيوں ميں تبديلى اور تحريف كرنے والے سخت عذاب كے مستحق ہيں _

و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب

الہى نعمتوں كا واضح اور مورد نظر مصداق يہاں پر خدا كا دين اور اسكى نشانياں ہيں اور تبديلى سے مراد تحريف ہے_

١١_ خدا تعالى كى نعمتوں كے مقابلے ميں انسان پر بہت بڑى ذمہ دارى عائد ہوتى ہے_و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب كفران نعمت پر شديد عذاب ، نعمت الہى كے مقابلے ميں عظيم ذمہ دارى پر دلالت كرتاہے_

١٢_ علمائے دين پر بہت بڑى ذمہ دارى عائد ہوتى ہے_

۵۶

سل بن اسرائيل كم اتيناهم من اية بينة كيونكہ تبديلى اور تحريف انہى لوگوں سے ممكن ہے جو آيات الہى سے آگاہى ركھتے ہوں _

١٣_ نشانيوں كے آجانے اور اتمام حجت كے بعد نافرمانى اورسركشى كيلئے كوئي بہانہ باقى نہيں رہتا_

كم اتيناهم من اية بينة و من يبدل نعمة الله من بعد ما جائته

١٤_ دين ميں تحريف اور تبديلى كرنے والوں كو شديد عذاب ميں مبتلا كرنا الہى سنتوں ميں سے ہے_

و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب

''من يبدل نعمة الله ''عام ہے اور ان تمام لوگوں كو شامل ہے جو آيات الہى ميں تحريف كرتے ہيں بالخصوص اس مطلب كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ دوسروں كو بنى اسرائيل جيسے تحريف كرنے والوں سے عبرت اور نصيحت لينى چاہيئے_

آيات خدا: ٤، ١٣ آيات خدا كى تحريف ١٠

اتمام حجت: ١٣

اختلاف: اختلاف كے عوامل ٦; دينى اختلاف ٦

اسماء و صفات: شديد العقاب ٩

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا عذاب ٩; اللہ تعالى كى سنتيں ١٤; اللہ تعالى كى نعمتيں ٧، ١١ ;اللہ تعالى كے اوامر٧

انسان: انسان كى ذمہ دارى ١١

بنى اسرائيل: بنى اسرائيل كا انجام ٢;بنى اسرائيل كا تحريف كرنا ٦; بنى اسرائيل كى سزا ٦;بنى اسرائيل كى گمراہى ١; بنى اسرائيل كى نافرمانى ١;بنى اسرائيل ميں معجزہ ١، ٤

تاريخ: تاريخ پر حاكم سنتيں ٥; تاريخ سے عبرت لينا ; ٢، ٣ فلسفہ تاريخ ٢، ٥

تحريف كرنے والے: تحريف كرنے والوں كى سزا ١٠،١٤

تحقيق: تحقيق كى اہميت ٣

۵۷

دين:دين ميں تحريف ٦، ١٠; دين ميں تحريف كى سزا ١٤

عبرت: عبرت كے اسباب ٢، ٣

عذاب: اہل عذاب ٦، ١٠، ١٤; عذاب كے اسباب ٨، ١٤; عذاب كے مراتب٦، ٨، ١٠، ١٤;

علم: علم اور سزا ٨ ; علم اور شرعى ذمہ دارى ١٢

علماء: علماء كى ذمہ دارى ١٢

گذشتہ امتيں : گذشتہ امتيں اور ان كا انجام ٣

گمراہي: گمراہى كے اثرات ٨، گمراہى ميں عذر ١٣

معجزہ: معجزہ كى نعمت ٧

معذرت خواہي: ١٣

زُيِّنَ لِلَّذِينَ كَفَرُواْ الْحَيوةُ الدُّنْيَا وَيَسْخَرُونَ مِنَ الَّذِينَ آمَنُواْ وَالَّذِينَ اتَّقَواْ فَوْقَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَاللّهُ يَرْزُقُ مَن يَشَاء بِغَيْرِ حِسَابٍ (٢١٢)

اصل ميں كافروں كے لئے زندگانى دنيا آراستہ كردى گئي ہے اور وہ صاحبان ايمان كا مذاق اڑاتے ہيں حالانكہ قيامت كے دن متقى اور پرہيزگار افراد كا درجہ ان سے كہيں زيادہ بالاتر ہو گا اور الله جس كو چاہتا ہے بے حساب رزق ديتا ہے _

١_ كافروں كى نظر ميں دنياوى زندگى كى چمك دمك_زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٢_ دنياوى زندگى كى زيب و زينت نے كافروں كى نظروں سے اسكى حقيقت كو چھپا ليا ہے_

۵۸

زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٣_ دنياوى زندگى اور مادى اقدار كو سب كچھ سمجھ بيٹھنے كا اصلى سبب كفر ہے_ زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٤_ دنيا كے جلووں پر فريفتہ ہونا آيات خدا ميں تحريف اور اس كى نعمتوں ميں تبديلى كے اسباب ميں سے ہے_

و من يبدل زين للذين كفروا جملہ''زين ...''، جملہ ''ومن يبدل ...'' كيلئے علت ہے_

٥_ دنياوى زندگى پر فريفتہ ہونے اور اس كے ساتھ دل لگانے كى مذمت_زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٦_ آيات اور نعمات خدا ميں تحريف اور تبديلى كفر ہے_و من يبدل نعمة الله زين للذين كفروا

چونكہ''زين ...''،''من يبدل ...''كى علت اور غرض كو بيان كررہا ہے لہذاتحريف اور تبديلى كرنے والے، كفار(الذين كفروا) كے مصاديق ميں سے شمار ہونگے_

٧_ مومنين كا مذاق اڑانا دنيا داروں اور كافروں كى روش ہے_زين للذين كفروا الحيوة الدنيا و يسخرون من الذين امنوا

فعل مضارع''يسخرون''استمرار اورپر دلالت كرتا ہے مذكورہ بالا عبارت ميں اس كے لئے ''روش ''كا لفظ استعمال كيا گيا ہے_

٨_ كفار كے نزديك كسى كو باشخصيت سمجھنے كا معيار، اس كے پاس مال و دولت كى فراوانى ہے_

زين للذين و يسخرون من الذين امنوا چونكہ كفّار دنيا پر فريفتہ ہيں ، لہذا جو بھى دنيا كے مال و منال سے تہى دست ہو جيسا كہ صدر اسلام كے اكثر مسلمان تھے، ان كى نظر ميں حقير ہے_

٩_ مومنين كا مذاق اڑانے كى مذمت_و يسخرون من الذين امنوا

١٠_صدر اسلام كے مسلمانوں كا فقر و فاقہ اور مال و دولت كا كفّار كے يہاں تمركز_*زين للذين كفروا و يسخرون و الله يرزق كافروں كى نظر ميں دنيا كا جلوہ، مومنين كا مذاق اڑانا، خدا كا مومنين كو قيامت كے دن برترى كا وعدہ دينا اور ان كو بے حساب نعمتوں سے مالا مال كرنا مذكورہ بالا مطلب كى دليليں ہيں _

۵۹

١١_ ايمان ،انسان كو دنيا پر فريفتہ ہونے، اس سے دل لگانے اور اسے زندگى كا اصلى ترين سرمايہ سمجھنے سے روكتا ہے_

زين للذين كفروا الحيوة الدنيا ''زين للذين ...''كا مفہوم يہ ہے كہ دنياوى زندگى كا زرق و برق مومنين كے دلوں ميں طمع اور فريب ايجاد نہيں كرسكتا_

١٢_ اہل تقوي مومنين قيامت كے دن كفار سے بلند مقام پر ہوں گے _و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٣_ قيامت، متقين كى كفار پر برترى و فضيلت اور حقيقى اقدار كے ظاہر ہونے كا دن ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة كيونكہ با تقوي مومنين حقيقى معنوں ميں اس دنيا ميں بھى برترى ركھتے ہيں لہذا قيامت كا دن اس برترى كے ظاہر ہونے كا مقام ہوگا_

١٤_ افراد كى حقيقى قدر و قيمت كا معيار تقوي ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٥_آخرت ميں دنيا پرستوں اور كافروں كا پست مقام_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٦_ تقوي قيامت كے دن اعلي مقام پانے كا سبب ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٧_ مومنين كوقيامت كے دن برترى دينے كا وعدہ الہي، انہيں كفار كے تمسخر كے مقابلے ميں تسلى دينے اور ثابت قدم ركھنے كا عامل ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة ايسا معلوم ہوتاہے كفار كى طرف سے اہل تقوى كے تمسخر كے ذكركے بعد''الذين اتقوا ...'' كا جملہ اہل تقوى كى تسلى كيلئے ہے_

١٨_ ايمان و تقوي كا ساتھ ہونا قيامت كے دن برترى اور فضيلت كا موجب بنے گا_

و يسخرون من الذين امنوا و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة ''الذين آمنوا''كى جگہ ''والذين اتقوا ...'' كا لانايہ سمجھانے كے ليئے ہے كہ ايمان كے ساتھ تقوي بھى ضرورى ہے_

١٩_ صاحبان تقوي مومنين آخرت ميں خداوند عالم كے بے حد و حساب رزق سے بہرہ مند ہونگے_

و الذين اتقوا و الله يرزق من يشاء بغير حساب يہاں پر'' بغير حساب'' كا لفظ ممكن ہے رزق كى كثرت و فراوانى اور اس كے لامتناہى ہونے

۶۰

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

آیت ۳۳

( كِلْتَا الْجنّاتيْنِ آتَتْ أُكُلَهَا وَلَمْ تَظْلِمْ مِنْهُ شَيْئاً وَفَجَّرْنَا خِلَالَهُمَا نَهَراً )

پھر دونوں باغات نے خوب پھل دئے اور كسى طرح كى كمى نہيں كى اور ہم نے ان كے درميان نہر بھى جارى كردى (۳۳)

۱_آسودہ حال مغرور طبقہ كا نمونہ شخص، پھلوں سے بھرے ہوئے ' آفات سے بچے ہوئے اور پانى سے سرشار باغوں كا مالك تھا _كلتا الجنّاتين ء اتت أكلها ولم تظلم منه شيئاً وفجّرنا خللهما نهرا

''اتت اكلھا'' اور ''لم تظلم '' باغوں كے پھلوں سے بھرے ہونے اور ہر آفت سے محفوظ ہونے پر دلالت كر رہے ہيں _

۲_باغ اور كھيتى كے درميان سے پانى كى نہر كا جارى ہونا، ايك دل كو بھانے والا اور ديكھنے والا منظر ہے _

كلتا الجنتين ء اتت أكلها ولم تظلم منه شيئاً وفجّرنا خللهما نهرا

۳_ آبى نالوں اورنہروں كا جارى ہونا، الله تعالى كے ارادہ كى بناء پر ہے_وفجّرنا خللهانهرا

۴_پھلوں كا پكنا اور ان ميں (آفت يا كسى اور سبب كى بناء پر ) كمى نہ آنا ايك آئيڈيل باغ كى علامت ہيں _

كلتا الجنتين ء اتت أكلها ولم تظلم منه شيئ

''ا كُل'' كے معانى ميں سے ايك درختوں كا پھل ہے_ لہذا جملہ''ء اتت ا كُلها'' يعنى پھل ديا اور ''لم تظلم'' سے مراد'' لم تنقص'' ہے كم اور تباہ نہ ہونا زراعت كى اصطلاح ميں آئيڈيل باغ اسے كہتے ہيں كہ جو پھلوں اور كسى حوالے سےكسى قسم كى مشكلات نہ ركھتاہو_

الله تعالى :الله تعالى كے ارادہ كے آثار ۳

باغ:باغوں كى خوبصورتى ۲;مثالى باغ كا پھل دينا ۴;مثالى باغ كى علامات ۴

۴۰۱

طبيعت :طبيعت كى خوبصورتياں ۲

كھيتياں :كھيتيوں كى خوبصورتى ۲

مغرور باغ والا :مغرور باغ والے كا قصہ ۱;مغرور باغ والے كے باغ ۱

نہريں :پانى كى نہروں كى خوبصورتى ۲;نہروں كے جارى ہونے كا سرچشمہ ۳

آیت ۳۴

( وَكَانَ لَهُ ثَمَرٌ فَقَالَ لِصَاحِبِهِ وَهُوَ يُحَاوِرُهُ أَنَا أَكْثَرُ مِنكَ مَالاً وَأَعَزُّ نَفَراً )

اور اس كے پاس پھل بھى تھے تو اس نے اپنے غريب ساتھى سے بات كرتے ہوئے كہا كہ ميں تم سے مال كے اعتبار سے بڑھا ہوا ہوں اور افراد كے اعتبار سے بھى زيادہ باعزت ہوں (۳۴)

۱_مغرور آسودہ حال طبقہ كا نمونہ، بہت عظےم مال كا اكيلا مالك تھا_وكان له ثمر

جيسا كہ قاموس ميں آيا ہے ''ثمر'' مال كى اقسام كو كہتے ہيں _ چونكہ ما قبل آيت ميں باغوں اور پھلوں كے بارے ميں بات ہوچكى ہے لہذا تكرار سے بچتے ہوئے مناسب يہ ہے كہ اس آيت ميں ثمر سے مراد، مطلقاً مال ہونہ كہ باغ كے پھل جات اور ''ثمر'' كا نكرہ ہونا اس مال كى عظمت پر دلالت كر رہا ہے_

۲_مغرور مالدار شخص كى فخريہ اور تكبر كے ساتھ اپنے ساتھى سے گفتگو، اپنے نظريات كو ثابت كرنے كے لئے تھي_

فقال لصاحبه وهو يحاوره أنا أكثر منك مالاً وأعزّ نفرا

انسان كے قبيلہ اور ايسے گروہ كہ جو اس كے كام ميں اس كى مدد كريں ان پر نفر كا اطلاق ہوتا ہے_ (لسان العرب) قرينہ ''أنا أقل منك مالاً وولداً'' آيت ۳۹ كے مطابق اس بات كرنے والے شخص كے نزديك واضح ترين مصداق، ا سكے بيٹے تھے_

۴_مال كى كثرت اور اس سے حاصل ہونے والى

۴۰۲

معاشرتى عزت، دنيا پرستوں كے نزديك انتہائي اہميت كى حامل ہے_فقال لصاحبه وهو يحاوره أنا أكثر منك مالاً وأعزّ نفرا

۵_مال واولاد كى فراواني، انسان كى لغزش اور غرور كا پيش خيمہ ہے _

لأحد هما جنّاتين ...فقال لصاحبه و هو يحاوره أنا أكثر منك مالاً وأعزّ نفرا

۶_آسودہ حالى اور فراوان نعمتوں كا پاس ہونا، اپنى بڑائي اور دوسروں كو حقارت كى نگاہ سے ديكھنے كا موجب ہے_

فقال لصاحبه وهو يحاوره أنا أكثر منك مالاً وأعزّ نفرا

۷_مالدار طبقہ كى طرف سے دوسروں سے حقارت آميز سلوك اور ان كے سامنے اپنے مال كى كثرت كو بيان كرنا ايك مذموم اور ناپسنديدہ كام ہے_أنا أكثر منك مالاً وأعزّ نفرا

آسودگي:آسودگى كے آثار ۶

اعتماد:اولادپر اعتماد ۳;رشتہ داروں پر اعتماد ۳; مال پر اعتماد ۳

انسان :انسان كى خطائيں ۵

اولاد:اولاد كى كثرت كے آثار ۵

حقارت آميز سلوك:دوسروں سے حقارت آميز سلوك پر سرزنش ۷; دوسروں سے حقارت آميز سلوك كا باعث۶

دنيا پرست:دنيا پرست اور مال ۴;دنيا پرست اورمعاشرتى مقام ۴;دنيا پرستوں كى رائے ۴;دنيا پرستوں كے نزديك اہميت كا معيار ۴

عمل:ناپسنديدہ عمل ۷

غرور :غرور كا باعث ۵،۶

فخر كا اظہار كرنا:مال پر فخر كے اظہار پر سرزنش ۷

لغزش:لغزش كا باعث ۵

مال و دولت:مال و دولت كے آثار ۵

مغرور باغ والا :مغرور باغ والے كا اعتماد ۳;مغرور باغ والے كا عقيدہ ۲; مغرور باغ والے كا فخر كرنا ۲; مغرور باغ والے كا قصہ ۱،۳;مغرور باغ والے كى گفتگو ۲;مغرور باغ والے كے اموال ۱

۴۰۳

آیت ۳۵

( وَدَخَلَ جنّاتهُ وَهُوَ ظَالِمٌ لِّنَفْسِهِ قَالَ مَا أَظُنُّ أَن تَبِيدَ هَذِهِ أَبَداً )

وہ اسى عالم ميں كہ اپنے نفس پر ظلم كر رہا تھا اپنے باغ ميں داخل ہوا اور كہنے لگا ميں تو خيال نہيں كرتا ہوں كہ يہ كبھى تباہ بھى ہوسكتا ہے (۳۵)

۱_مال دار آدمى نے دل ميں اپنے مال پر ناز كرتے ہوئے نعمتوں سے بھرے ہوئے اپنے باغ ميں قدم ركھا_

ودخل جنّاته و هو ظالم لنفسه قال

۲_اپنے آپ كو برتر سمجھنا، اور دوسروں كو حقارت كى نگاہ سے ديكھنا اپنے آپ پر ظلم ہے _

أنا أكثر منك مالاً وأعزّ نفراً ودخل جنّاته و هو ظالم لنفسه

۳_دنيا كے مادى جلووں پر فريفتہ ہونا، انسان كا اپنے اوپر ستم ہے_أكثر منك مالاً وأعزّ نفراً و هو ظالم لنفسه

۴_مادى نعمتوں كى بہتات ہونا انسان ميں تكبر اور اس كى روحي، نفسياتى اور اخلاقى پستى كاپيش خيمہ ہے_

ودخل جنّاته و هو ظالم لنفسه

۵_مالدار لوگ، الہى نعمتوں كے مد مقابل ناشكرى كے ضررو نقصان كى لپيٹ ميں خود ہى آجاتے ہيں _

فقال أنا أكثر منك مالاً وأعزّ نفراً و هو ظالم لنفسه

۶_فقراء اور مال ومنال سے محروم لوگوں سے حقارت آميز سلوك اور مال ومتال اور دنياوى وسائل پر غرور ومستى درحقيقت اپنے آپ كو تباہ كرنا اور گرانا ہے _

فقال أنا أكثر منك مالاً وأعزّ نفراً و هو ظالم لنفسه

۷_مغرور مالدار شخص ،اپنے باغ اور نعمات كو لازوال اور جاودانى سمجھتا تھا_

قال مإ ظنّ أن تبيد هذه أبدا

''تبيد'' ''بيد'' سے ہے _ اس كا معنى ہلاكت اور نابودى ہے_

۸_انسان كو چاہئے كہ وہ مادى نعمتوں كے زوال پذير ہونے پر توجہ ركھے اور ان پر غرور نہ كرے_

فقال أنا أكثر منك مالاً وأعزّ نفراً و هو ظالم لنفسه قال مإظنّ أن تبيد هذه أبدا

۴۰۴

۹_ثروت وطاقت كے مالك لوگ، دنيا ميں نعمتوں كے جاودانى ہونے كے وہم ميں گرفتار ہونے كے خطرہ سے دوچار ہيں _أنا أكثر منك مالا قال مإظنّ أن تبيد هذه أبدا

آيت ميں مذكور داستان خواہ حقيقى ہو خواہ بطور ايك نمونہ، بہرحال انسان كے مختلف حالات ميں خصلتوں اور اس كے رد عمل كى طرف اشارہ كر رہى ہے_ ان خصلتوں ميں سے ايك خصلت يہ ہے كہ جب وہ آسائش وآسودگى كے عروج پر پہنچتا ہے اور اپنے ارد گرد اپنى دولت وسرمايہ كا مشاہدہ كرتا ہے تو وہ يوں سمجھتا ہے كہ ميرے ارد گرد يہ سب نعمتيں ہميشہ كے لئے ہيں _

۱۰_غرور اور بڑائي كى طلب، عقيدہ ميں انحراف پيدا كرنے والى اور حقيقى شناخت ميں ركاوٹ ڈالنے والى ہے _

أنا أكثر منك مالاً قال مإظنّ أن تبيد هذه أبدا

آسائش پسندي:آسائش پسندى كے آثار۴

انسان :انسان كى خطائيں ۹

بڑائي كى طلب:بڑائي كى طلب كے آثار ۱۰

پستي:پستى كا باعث ۶;پستى كے اسباب ۶

تكبر :تكبر كا باعث ۴;تكبر كى حقيقت ۲;تكبر كے آثار ۶،۱۰

ثروت مند افراد:ثروت مند لوگوں كو خبردار ۹;ثروت مندوں كى فكر ۹;ثروت مندوں كا نقصان كرنا ۵

حقارت آميز سلوك :دوسروں سے حقارت آميز سلوك ۲

خود:خود پر ظلم ۲،۳;خود كو نقصان پہنچانا ۵

دنيا پرستى :دنيا پرستى كى حقيقت ۳

ذكر :مادى وسائل كے زوال پذير ہونے كا ذكر۸

شخصيت :شخصيت كو خطرہ ميں ڈالنے والى چيزوں كى شناخت ۴،۶

شناخت: شناخت كے لئے ركاوٹ ۱۰

طاقت كے مالك لوگ:طاقت كے مالك لوگوں كا نظريہ ۹

فقرائ:فقراء سے حقارت آميز سلوك كرنے كے آثار ۶

۴۰۵

گمراہى :گمراہى كا باعث ۱۰

مغرور باغ والا :مغرور باغ والے كى فكر۷;مغرور باغ والے كا قصہ ۱،۷;مغرور باغ والے كے باغ ۱،۷

ناشكري:نعمت كى ناشكرى كا نقصان ۵

نعمت:نعمت كے ہميشہ رہنے كا وہم ۷، ۹

آیت ۳۶

( وَمَا أَظُنُّ السَّاعَةَ قَائِمَةً وَلَئِن رُّدِدتُّ إِلَى رَبِّي لَأَجِدَنَّ خَيْراً مِّنْهَا مُنقَلَباً )

اور ميرا گمان بھى نہيں ہے كہ كبھى قيامت قائم ہوگى اور پھر اگر ميں پروردگار كى بارگاہ ميں واپس بھى گيا تو اس سے بہتر منزل حاصل كرلوں گا (۳۶)

۱_مالدار شخص كا غرور اور دنيا پرستي، قيامت اور مرنے كے بعد دوبارہ زندہ ہونے كے بارے ميں شك اور ترديد پر ختم ہوئي_ومإ ظنّ الساعة قائمة

۲_مالدار شخص كے خيال ميں جو چيز اس كے باغوں اور كھيتى كو تباہ كرسكتى تھى وہ قيامت تھي_

مإ ظنّ أن تبيد هذه أبداً ومإ ظنّ الساعة قائمة

گذشتہ آيت كے آخر اور اس آيت كے شروع كى مناسبت كو اسى انداز سے بيان كيا جاسكتا ہے كہ

مالدار شخص اپنے مال ومتاع كى بربادى كا گمان بھى نہيں كرتا تھا اور قيامت كے يقينى نہ ہونے كا جواب اس سوال كے بارے ميں تھا كہ قيامت كے بارے ميں كيا كرے گا ؟كہ وہ توہر چيز كو درہم وبرہم كردے گى تو وہ اس مشكل كا جواب يہ ڈھونڈتا تھا كہ''مإ ظنّ الساعة قائمة''

۳_معاد سے غفلت اور اس كے بارے ميں شك كا شكار ہونا، دنيا سے شديد قلبى لگائو كا نتيجہ ہے _

أنا أكثر منك مالاً قال مإ ظنّ أن تبيد هذه أبداً_ ومإ ظنّ الساعة قائمة

۴_انسان كا مال ومتاع اور اقتصادى حالت، اس كے اخلاق اور نظريہ كائنات كا خاكہ بناتى ہے _

أنا أكثر منك مالاً وهو ظالم لنفسه قال مإ ظنّ أن تبيد هذه أبداً_ ومإ ظنّ الساعة قائمة

مالدار شخص سے آيات ميں دو قسم كے رويے ظاہر ہوئے ہيں :

۱_اخلاقى حوالے سے ''فخر كرنا'' (أنا أكثر منك مالاً )

۴۰۶

۲_عقائد كے حوالے سے قيامت كے بارے ميں شك كيا تو مالدار شخص كا باغ ميں داخل ہوكر ان تمام نعمتوں كو ديكھ كر غرور اور بدمستى ميں مبتلا ہونا يہ سب كچھ بيان كر كے ثروت ومال كا اس قسم كے خيالات كے پيدا كرنے ميں كردار بتايا جارہا ہے_

۵_انسان كے اخلاق اور عقائد ميں ايك قسم كا رابطہ موجود ہے_أنا أكثر منك مالاً وما أظن الساعة قائمة

''أنا أكثر ...'' كى تعبير اپنے آپ كو بلند ديكھنے اور بڑائي كى طلب جيسے روحى خيالات كو بتا رہى ہے اور ''ما اظن الساعة ...'' كى تعبير اس قسم كے روحى خےالات سے بننے والے عقيدہ كو واضح كر رہى ہے _

۶_شك او ربعيد سمجھنے كى بناء پر معاد كا انكار، ہر قسم كى يقينى دليل سے خالى ہے_وما ا ظنّ الساعة قائمة

فعل '' ماا ظنّ ...'' كے ذريعے قيامت كے انكار كا بيان، اس چيز كى طرف اشارہ ہے كہ معاد كاانكار صرف بعيد سمجھنے كى بناء پر تھا، نہ كہ معاد كے منكرين كو اس پر يقين تھا_

۷_''الساعة'' قيامت كے ناموں ميں سے ہے_ومإ ظنّ الساعة قائمة

۸_ معاد پر عقيدہ، دنيا پرستى كے ساتھ سازگار نہيں ہے اور نہ ہى دنياپرستوں كے لئے قابل قبول ہے_ا نّا أكثر منك مالاً ومإ ظنّ الساعة قائمة مالدار شخص اپنے مال ومنال پر فخر كرنے اور اسے جاودانہ سمجھنے كے بعد قيامت كا انكار كر بيٹھااس سے معلوم ہوتا ہے كہ ان دونوں ميں ربط، سبب اور نيتجہ كى صورت ميں ہو يعنى وہ چيز جو كل قيامت كے انكار كا باعث تھى وہ دنيا پرستى اور دنيا پر فريفتہ ہونا ہے فعل مجہول ''رددت'' (لوٹايا گيا) كہ جبر كى حكايت كر رہا ہے يہ مندرجہ بالا نكتہ كو واضح كر رہا ہے_

۹_مغرور آسودہ حال، قيامت كے برپاہونے كى صورت ميں اچھى عاقبت اوراس سے بڑى نعمتوں كے حصول پر مطمئن تھا_ولئن رددت إلى ربيّ لا جدنّ خيراً منها منقلب

۱۰_آسودہ حال مغرور شخص، الله كے نزديك اپنى محبوبيت پر مطمئن تھا_ولئن رددت إلى ربّى لا جدنّ خيراًمنها منقلب

''ربّ'' كا ضمير متكلم كى طرف مضاف ہونا بتا رہا ہے كہ كہنے والا اپنے آپ كو الله كے نزديك سمجھتا تھا كيونكہ وہ اسے اپنا پروردگار سمجھتا تھا اور معنوى حوالے سے اپنے اور الله تعالى كے درميان كوئي

۴۰۷

فاصلہ نہيں سمجھتا تھا يہ نكتہ اور آخرت ميں اپنے نيك انجام پر اطمينان، بتا تا ہے كہ مالدار شخص اپنے آپ كو الله كا محبوب سمجھتا تھا_

۱۱_دنيا پرستوں كى رائے ميں ، مال دنيا، انسان كا الله تعالى كے نزديك زيادہ محبوب ہونے كى نشانى ہے_

ولئن رددت إلى ربّى لا جدنّ خيراً منها منقلب

اخلاق:اخلاق كا پيش خيمہ ۴

اساعة:۷

ثروت :ثروت كا كردار ۴، ۱۱

دنيا پرست:دنيا پرست اور معاد ۸;دنيا پرستوں كا نظريہ۱۱;

دنيا پرستي:دنيا پرستى كے آثار ۳;دنيا پرستى كے مانع ۸

دين :دين كو لاحق خطرات كى معرفت ۳

عقيدہ :عقيدہ كا اخلاق سے رابطہ ۵;معاد پر عقيدہ كے آثار ۸

غفلت :معاد سے غفلت كے اسباب ۳

قرب:قرب كى نشانياں ۱۱

قيامت :قيامت كے بر پا ہونے كے آثار ۲; قيامت كے نام ۷;قيامت ميں شك كا پيش خيمہ ۱;قيامت ميں شك كے اسباب ۳

مال:مال كا كردار ۴

معاد :معاد كو بعيد شمار كرنے كا بے منطق ہونا ۷;معاد كو جھٹلانے كا بے منطق ہونا ۶

مغرور باغ والا :مغرور باغ والا اور اخروى نعمات ۹;مغرور باغ والا اور تقرّب ۱۰;مغرور باغ والے كا انجام ۹;مغرور باغ والے كا اطمينان ۹، ۱۰; مغرور باغ والے كا قصہ ۱، ۹;مغرور باغ والے كى دنيا پرستى كے آثار ۱;مغرور باغ والے كى رائے ۲، ۹،۱۰;مغرور باغ والے كے باغوں كى نابودى ۲;مغرور باغ والے كے تكبر كے آثار ۱

نظريہ كائنات :نظريہ كائنات كا پيش خيمہ ۴

۴۰۸

آیت ۳۷

( قَالَ لَهُ صَاحِبُهُ وَهُوَ يُحَاوِرُهُ أَكَفَرْتَ بِالَّذِي خَلَقَكَ مِن تُرَابٍ ثُمَّ مِن نُّطْفَةٍ ثُمَّ سَوَّاكَ رَجُلاً )

اس كے ساتھى نے گفتگو كرتے ہوئے كہا كہ تونے اس كا انكار كيا ہے جس نے تجھے خاك سے پيدا كيا ہے پھر نطفہ سے گذارا ہے اور پھر ايك با قاعد انسان بناديا ہے (۳۷)

۱_مغرور مالدار شخص كے ساتھ ايك مؤمن شخص (ايمان كا نمونہ) كى ہمراہى ،اس كے ساتھ گفتگو كرنے اور ہدايت كرنے كے لئے تھي_قال له صاحبه وهو يحاوره

''محاورہ'' يعنى كلام كا تبادلہ اور ايك دوسرے كو جواب دينا ہے_(لسان العرب) جملہ حاليہ كى صورت ميں وضاحت ''وہو ےحاورہ'' ہمراہى كا مقصد بيان كر رہى ہے كہ يہ وہى معاد كے منكر شخص كى كفريہ باتوں كا جواب ہو_

۲_معاد كا انكار اور اس ميں شك اور دنيا وى زندگى پر ناز، ايك كفريہ عقيدہ اور خيال ہے_

وما ا ظنّ الساعة قائمة قال له صاحبه وهو يحاوره ا كفرت بالذى خلقك

۳_دنيا كے ساتھ شدت سے قلبى لگائو اور خلقت اور نعمتوں كے عطا كرنے ميں الہى كردار سے غفلت، كفر كى نشانى ہے_

وكان له ثمر فقال ا نّا أكثر منك مالاً ما ا ظنّ أن تبيد هذه قال له صاحبه ا كفرت بالذى خلقك

مالدار شخص كى گفتگو ' غرور كے اظہار اور نعمتوں كے لازوال ہونے كے خيال كے بعد مؤمن شخص كا ''اكفرت ...'' سوال سے گفتگو كرنا تبا تا ہے كہ مالدار شخص كے خےالات اور گفتگو ميں كفر كا اظہار موجود تھا_

۴_منحرف خےالات كے مالك لوگوں پر اعتراض اور ان كى اصلاح كى خاطر بحث و گفتگو كرنا، الله تعالى كے نزديك پسنديدہ اورقابل قبول شيوہ ہے_

۴۰۹

وما ا ظنّ الساعة قائمةولئن رددت ا كفرت بالذى خلقك

۵_كفار كے ساتھ ان كى راہنمائي اور ہدايت كى خاطر بيٹھنا اور رفاقت، ممنوع نہيں ہے_

قال له صاحبه وهو يحاوره ا كفرت

۶_انسان كى خاك سے تخليق پھر نطفہ بننا اور پھر اس كا كامل انسان كى صورت ميں مكمل ہونا' انسانى پيدائش كا سفر ہے _

بالذى خلقك من تراب ثم من نطفة ثم سوىك رجل

جملہ '' خلقك من تراب'' اس حوالے سے ہے كہ الله تعالى نے حضرت آدم كو مٹى سے پيدا كيا لہذا تمام انسانوں كى اصل خاك ہے يا يہ كہ نطفہ غذائوں سے تشكيل پاتا ہے لہذا يہ بھى خاك سے ہے _

۷_خاك كى پستى سے مكمل اعضاء بننے تك انسان كى كامل پر تخليق سفر اور ايك مرد (انسان ) كى فعاليت يہ سب الله تعالى كى طرف توجہ پيدا كرنے كا باعث ہے_ا كفرت بالذى خلقك من تراب ثم من نطفه ثم سوىك رجل

''تسويہ'' سے مراد اعتدال ہے_ (تاج العروس ) ''سوّاك رجلاً'' يعنى تجھے ايك مرد كى شكل ميں معتدل بنايا _

۸_انسان كا ماں كے رحم ميں مجسم ہونے سے پہلے اپنى پستى اور حقارت سے غفلت ' اس كے غرور اور اپنے آپ كو برتر سمجھنے كا باعث ہے_أنا أكثر منك مالاً وأعزّنفراً ا كفرت بالذى خلقك من تراب ثم من نطفة

۹_انسان كى خاك سے تخليق، نطفہ اور معتدل حالت ميں بناوٹ، قيامت كے بر پا ہونے اور اس كو بعيد سمجھنے كے شبھہ كے دور ہونے پر روشن اور كفايت كى حد تك دلائل ہيں _وما ا ظنّ الساعة قائمة ا كفرت بالذى خلقك من تراب

مرد مؤمن كا مالدار شخص كو جملہ ''ا كفرت بالذي '' كے ساتھ جواب، اس چيز سے حكايت كر رہا ہے كہ اس كى طرف سے ''وماا ظن ...'' كے ذريعہ معاد كا انكار ہوا تھا وہ اس حوالے سے تھا كہ وہ موت كے بعد زندگى كو بعيد سمجھتا تھا _ لہذا مرد مؤمن، الله كى قدرت كوبيان كرنے اور انسان كى پچھلى حالت خاك اور نطفہ ہونے كو بيان كرنے كے ساتھ اس شبھہ كو دور كر رہا ہے اور الله كى قدرت و طاقت كو بيان كر رہا ہے_

الله تعالى :الله تعالى كى قدرت كے دلائل ۹

انسان :انسان كى خلقت ۹;انسان كى خلقت كے مراحل ۶،۷;خاك سے انسان ۶، ۹;نطفہ سے انسان ۶، ۹

تكبر:_تكبر كے آثار ۲;تكبر كے اسباب ۸

۴۱۰

دنيا پرستي:دنيا پرستى كے آثار ۲، ۳

ذكر :الله تعالى كے ذكر كا پيش خيمہ ۷

عقيدہ :پسنديدہ عمل ۴

غفلت :الله سے غفلت كے آثار ۳;غفلت كے آثار ۸; نعمت كے سرچشمہ سے غفلت ۳

كافر :كفر كا باعث ۲;كفر كى نشانياں ۳

گمراہ افراد:گمراہوں پر اعتراض ۴;گمراہوں سے گفتگو ۴;گمراہوں كو ہدايت كى روش ۴

معاد :معاد كو جھٹلانے كے آثار ۲;معاد كے دلائل ۹;معاد ميں شك كے آثار ۲

مغرور باغ والا :مغرور باغ والے كا ہم نشين ۱;مغرور باغ والے كى ہدايت ۱;مغرور باغ والے كے ساتھ گفتگو ۱;مغرور باغ والے كے ساتھ ہم نشينى ۱

ہم نشينى :ہم نشينى كے احكام ۵

آیت ۳۸

( لَّكِنَّا هُوَ اللَّهُ رَبِّي وَلَا أُشْرِكُ بِرَبِّي أَحَداً )

ليكن ميرا ايمان يہ ہے كہ اللہ ميرا رب ہے اور ميں كسى كو اس كا شريك نہيں بناسكتا ہوں (۳۸)

۱_مؤمن شخص (نمونہ ايمان) نے دنيا پرست مالدار شخص كے كافرانہ عقيدہ اور خيال سے بيزارى كا اظہار كيا _

لكنّا هو الله ربّي

۲_مؤمن شخص نے الله واحد كى ربوبيت كا اعتراف اور شرك سے بےزارى كا اظہار كرتے ہوئے مالدار

مغرور شخص كے منحرف خيالات سے اپنا عقيدہ، ممتاز كيا_لكنّا هوالله ربى ولا ا شرك بربّى احدا

''لكنّا'' اصل ميں ''لكن ا نا '' تھاتو ''ا نا ''كے ہمزہ كے حذف ہونے كے بعددونوں نون كے مدغم ہونے بعد، دونوں كلموں كو ايك كلمہ كى صورت ميں لكھا گيا _

۳_مؤمن شخص اپنے عقيدہ ميں ثابت قدم او رمستحكم ہے جبكہ كافر، شك وترديد اور تزلزل كا شكار ہے_

مإظنّ ومإظنّ لكنّا هوالله ربّي

دنيا پرست اور نمونہ كافر كى آيت ميں كلام ترديد كے ساتھ ہے لہذااس كى بات كے نقل كرنے ميں دو مرتبہ كلمہ'' ظنّ'' او رايك

۴۱۱

مرتبہ'' لئن ''استعمال ہوا ہے جبكہ نمونہ مرد مؤمن نے محكم انداز سے اپنے عقيدہ كو بيان كيا ہے اور اپنا عملى راستہ واضح كيا ہے_

۴_الله تعالى ، انسان اور كائنات كا تنہا، مالك اور مدبّر ہے _لكنّاهو الله ربي

۵_توحيد كالازمہ يہ ہے كہ الله تعالى كى ربوبيت ميں ہرقسم كے شرك كرنے سے پرہيز كيا جائے _

لكناّ هوالله ربى وألا شرك بربّى احدا

۶_دنياوى نعمتوں كو زوال پذير نہ جاننا اور ان كى تخليق اور زوال ميں الہى كردار كو نظر انداز كرنا ربوبيت ميں شرك كا باعث ہے_لكنّا هو الله ربى ولا أشرك بربّى احدا

۷_الہى ربوبيت كى طرف توجہ اور اس كا ديوار وجود پر نقوش كى تخليق كرنا ايك اہم كردار كى حامل ہونے كے ساتھ ساتھ توحيد كى طرف ميلان بھى پيدا كرتى ہے_لكنا هوالله ربى ولا أشرك بربّى احدا

آيت ميں ''ربّ'' كا تكرار، مؤمن شخص كى الله تعالى كى ربوبيت پر گہرى توجہ كو بتا رہى ہے اور اس تكرار سے معلوم ہوتا ہے كہ دوسرى الہى صفات ميں ربوبيت كى صفت پر توجہ، شرك سے پرہيز ميں خاص اثر ركھتى ہے_

۸_دنياوى مسائل سے آسائش اور بدمستى ميں پڑنے كا سب سے بڑا خطرہ، شرك اور الله تعالى كى ربوبيت سے غفلت ہے _لكنّا هوالله ربّى ولا أشرك بربّى احدا

مؤمن شخص نے مغرور مالدار شخص سے اپنے آپ كو جدا كرنے كے لئے دو نكتوں

كى طرف اشارہ كيا :

۱_الله كى ربوبيت

۲_شرك كانہ ہون

تو اس تعبير كے ساتھ، مغرور مالدار شخص كو الله سے غفلت اور شرك ميں مبتلا ہونے پر خبردار كيا ہے_

۹_دوسروں پر بھروسہ ، دنيا پرستى اور اسى بنا پر نظريہ قائم كرنا، شرك ہے_

أنّا أكثر منك مالاً وأعزّ نفراً لكنّا هوالله ربى ولا أشرك بربى احدا

آسائش:آسائش كے نقصانات ۸

اسماء و صفات الله : ۴/اقرار:توحيدكا اقرار ۲

۴۱۲

الله تعالى :الله تعالى كى ربوبيت ۸،۴;اللہ تعالى كى مالكيت ۴;اللہ تعالى كے مختصّات۴;

انسان:انسان كا مالك ۴;انسانوں كا مربى ۴

ايمان :توحيد پر ايمان كا پيش خيمہ

بھروسہ :غير خدا پر بھروسہ ۹

بيزارى :شرك سے بيزارى ۲;مغرور باغ والے سے بيزارى ۱

تخليق:تخليق كا مالك ۴;تخليق كا مربى ۴

توحيد:توحيد كے آثار ۵;توحيد ربوبى ۴

دنيا پرستى :دنيا پرستى كے آثار ۹;دنيا پرستى كے نقصانات ۸

ذكر :الله تعالى كى ربوبيت كے ذكر كے آثار ۷;كائنات كے مربى كے ذكر كے آثار ۷

شرك:شرك ربوبى سے پرہيز ۵;شرك ربوبى كا پيش خيمہ ۶، ۸;شرك ربوبى كے موارد ۹

غفلت :الله سے غفلت كا پيش خيمہ ۸;اللہ سے غفلت كے آثار ۶

كفار :كفار كا تزلزل ۳;كفار كا شك ۳;كفار كى صفات ۳

مغرور باغ والا :مغرور باغ والے كا عقيدہ ۱;مغرور باغ والے كا كفر ۱;مغرور باغ والے كا قصہ ۱،۲;مغرور باغ والے كے ہم نشين كا اقرار ۲;مغرور باغ والے كے ہم نشين كى بيزارى ۱،۲;مغرور باغ والے كے ہم نشينى كى توحيد ۲

مؤمنين :مؤمنين كى ثابت قدمى ۳;مؤمنين كى صفات ۳

نظريہ كائنات :توحيد كے حوالے سے نظريہ كائنات ۴

نعمت :دنياوى نعمتوں كى جاودانگى ۶;نعمت كا سرچشمہ ۶

۴۱۳

آیت ۳۹

( وَلَوْلَا إِذْ دَخَلْتَ جنّاتكَ قُلْتَ مَا شَاء اللَّهُ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ إِن تُرَنِ أَنَا أَقَلَّ مِنكَ مَالاً وَوَلَداً )

اور ايسا كيوں نہ ہوا كہ جب تو اپنے باغ ميں داخل ہوتا تو كہتا ما شاء اللہ اس كے علاوہ كسى كے پاس كوئي قوت نہيں ہے اگر تو يہ ديكھ رہا ہے كہ ميں مال اور اولاد كے اعتبار سے تجھ سے كم تر ہوں (۳۹)

۱_مغرور مالدار شخص،كاموں ميں الله تعالى كى مشيت كے بنيادى كردار پر توجہ نہ كرنے پر، مؤمن شخص كى سرزنش كا مستحق ٹھہرا _ولولا قلت ماشاء الله

۲_نعمت كے حاملين افراد، خلقت نعمت كے واحد سرچشمہ كى طرف توجہ ركھيں اور نعمتوں سے قلبى لگائو اور الله كى ياد سے غفلت سے پرہيز كريں _ولولا إذ دخلت جنّاتك قلت ماشاء الله لا قوة إلّا بالله

۳_اللہ تعالى جو چاہے ، وہى ہوگا _ماشاء الله ''ماشاء الله '' ميں ''ما'' موصولہ اور مبتداء ہے اس كى خبر'' كائن''يا اس سے ملتى جلتى چيز ہے تو جملہ كامطلب يوں ہوگا كہ : جو الله نے چاہاتھا وہى ہوگا_

۴_تمام طاقتيں الله تعالى كے ساتھ وابستہ ہيں _لاقوّة إلّا بالله ''لا قوة إلّا بالله '' كا جملہ ''لا'' نفى جنس اور حرف ''إلّا'' كے ساتھ حصر كا فائدہ دے رہا ہے يعنى الله تعالى كى طاقت كے علاوہ كوئي طاقت وجود نہيں پاسكتى _

۵_مظاہر طبيعت كى تخليق اور فعاليت، الہى مشيت اور طاقت كى بناء پر ہے_

ولولا إذ دخلت جنّاتك قلت ماشاء الله لاقوة إلّا بالله

۶_تمام تر كائنات الله واحد كى مرضي، كنٹرول اور

۴۱۴

طاقت كے تحت ہے_ماشاء الله لاقوة الاّ بالله

۷_الله تعالى كى مطلق طاقت اور قدرت ،تمام كائنات پر اس كے ارادہ كے غلبہ كى تائيد كرتى ہے _

ماشاء الله لاقوة الاّ بالله ''لاقوة ...'' كا بيان ،علت كى مانند ہے چونكہ كائنات ميں سوائے پروردگار كى طاقت كے كوئي اور طاقت نہيں ہے_ پس اس كى مشيّتكے علاوہ كوئي اور ارادہ ،كائنات پر حاكم نہيں ہے_

۸_صرف قلبى عقيدہ پر اكتفاء نہ كرتے ہوئے زبان پر توحيدى عقائد كا جارى كرنا ضرورى ہے _

لولا قلت ماشاء الله لاقوة الاّ بالله

۹_الله تعالى كى نفوذ پيدا كرنے والى مشيت اور غالب طاقت پر توجہ، انسان كو دنياوى اموال پر غرور كرنے اور انہيں ابدى سمجھنے سے روكتى ہے_ولولا إذ دخلت جنّاتك قلت ماشاء الله لاقوة الاّ بالله

۱۰_نعمتوں كا مشاہدہ كرتے ہوئے'' ماشاء الله لا قوّة الاّ بالله'' كہنا ايك شائستہ اور ضرورى كام ہے _

ولولا إذ دخلت جنّاتك قلت ماشاء الله لاقوة الاّ بالله

۱۱_مال و اولاد كى كمى كى بناء پر، مؤمن شخص ميں احساس شكست اور احساس كمترى پيدا نہيں ہوا_إن ترن أنا اقلّ منك مالاً وولد بعد والى آيت ميں جملہ ''فعسى ربيّ '' شرط كا جواب اور مؤمن شخص كى الله تعالى كى عنايت پر اميد ركھنے سے حكايت كر رہا ہے_

۱۲_تمام چيزوں كا الله تعالى كى مشيت اور قدرت كے مطابق جارى وسارى ہونے پر توجہ، مال و اولاد پر فخر اور دوسروں سے حقارت آميز سلوك كرنے سے منع كرتى ہے_ولولا إذ دخلت جنّاتك قلت ماشاء الله لاقوة الاّ بالله إن ترن أنا _قل منك مالاً وولدا

۱۳_مؤمنين، الله تعالى كى مشيت اور طاقت پر اعتماد كرتے ہيں نہ كہ مال اور اولاد پر _

لولا ...قلت ماشاء الله لاقوة إلّا بالله إن ترن أنا أقل منك مالاً وولدا

اقرار :توحيد كا اقرار كرنے كى اہميت ۸

الله تعالى :الله تعالى كى قدرت كے آثار ۵،۶،۷ ;اللہ تعالى كى مشيت ۳;اللہ تعالى كى مشيت كا غلبہ ۷;اللہ تعالى كى مشيت كے آثار ۵،۶ تكبر:تكبر كے موانع ۹

توحيد:

۴۱۵

توحيد افعالى ۴;توحيد ربوبى ۶

توكل :الله تعالى كى قدرت پر توكل ۱۳;اللہ تعالى كى مشيت پر توكل ۱۳توكل كرنے والے : ۱۳

دنيا پرستى :دنيا پرستى سے پرہيز ۲;دنيا پرستى سے مانع ۹

ذكر:الله تعالى كى حاكميت كے ذكر كے آثار ۱۲; الله تعالى كى مشيت كے ذكر كے آثار ۹; قدرت خدا كے ذكر كے آثار ۹;منعم كے ذكر كى اہميت ۲; ماشاء الله ۱۰;نعمت كے ذكر كے آداب ۱۰

طبيعت :طبيعت كى تخليق ۵

غفلت:غفلت سے پرہيز ۲;اللہ تعالى كى مشيت سے غفلت ۱

فخر كرنا :فخر كرنے سے مانع ۱۲

كائنات:كائنات كى تدبير كا سرچشمہ۶

قدرت :قدرت كا سرچشمہ ۴

مادى وسائل :مادى وسائل كى جاودانگى ۹

مغرور باغ والا:مغرور باغ والے كا قصہ ۱،۱۳;مغرور باغ والے كو سرزنش۱;مغرور باغ والے كى غفلت ۱;مغرور باغ والے كے ہم نشين كا توكل ۱۳; مغرور باغ والے كے ہم نشين كى شخصيت ۱۱ ; مغرور باغ والے ہم نشين كى غربت ۱۱; مغرور باغ والے كے ہم نشين كى مذمتيں ۱

موجودات :موجودات كى خلقت ۳

نظريہ كائنات :توحيدى نظريہ كائنات ۴،۶;نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ۳

نعمت :نعمت كے شامل حال لوگوں كى ذمہ داري

۴۱۶

آیت ۴۰

( فَعَسَى رَبِّي أَن يُؤْتِيَنِ خَيْراً مِّن جنّاتكَ وَيُرْسِلَ عَلَيْهَا حُسْبَاناً مِّنَ السَّمَاءِ فَتُصْبِحَ صَعِيداً زَلَقاً )

تو اميدوار ہوں كہ ميرا پروردگار مجھے بھى تيرے باغات سے بہتر باغات عنايت كردے اور ان باغات پر آسمان سے ايسى آفت نازل كردے جو سب كو خاك كردے اور چيٹل ميدان بنادے (۴۰)

۱_مرد مؤمن نے اپنے پروردگار پر اميد ركھتے ہوئے مغرور مالدار كے باغ سے بڑھ كر نعمت كى آرزو كى _

فعسى ربّى أن يوتين خيراً من جنّاتك

۲_دنيا پرستوں كے مادى وسائل كى نسبت، مؤمن اچھے مستقبل اور عاقبت كے بارے ميں پر اميد تھا_

فعسى ربّى أن يوتين خيرا

مرد مؤمن كى''عسى ربيّ'' سے مراد ،ممكن ہے آخرت كے ثواب كا انتظار ہو ' زيادہ اولاد كى آرزو نہ كرنا اور جملہ ''ہنالك الولاية للّہ '' اورعبارت ''خير عقباً'' جو كہ ۴۴ آيت ميں ہے اس معنى كا احتمال دے رہى ہے _

۳_پروردگار كى ربوبيت كا تقاضا ہے كہ دنيا سے قلبى لگائو ركھنے والے مغرور اور مشركين سے نعمت كو سلب كياجائے اور موحدين كو ان سے بڑھ كر نعمت عطا كى جائے_فعسى ربّى أن يوتين خيراً من جنّاتك ويرسل عليها حسباناً من السمائ

۴_انسان كا الہى نعمتوں كو پانا، الله تعالى كى مرضى كى بناء پر ہے نہ كہ كسى كا ذاتى استحقاق _

فعسى ربّى ان يوتين خيراً من جنّاتك

كلمہ ''عسى '' اميد ركھنے كو بتا رہا ہے اور يہ اميد ركھنے كا اظہار مغرور ومالدار كے اپنى لياقت اور استحقاق پر يقين كے مد مقابل ہے كہ جس نے كہا تھا'' لئن رددت إلى ربّى لا جدنّ خيراً''

۵_دنيا كے مادى وسائل، ناپايدار زوال پذيراور تباہ وبرباد ہونے كے خطرہ ميں ہيں _

۴۱۷

فعسى ربّى أن يرسل عليها حسباناً من السمائ

۶_ايك خوبصورت اور زرخيز باغ كا كفر اور دوسروں پر فخر وغرور كرنے كے نتيجہ ميں الہى عذاب كے ذريعے ايك لاحاصل چٹيل ميدان ميں تبديل جانا، ممكن امر ہے_فعسى ربّى ...يرسل عليها حسباناً من السماء فتصبح صعيداً زلقا

''صعيد'' يعنى سطح زمين اور ''زلق'' يعنى بغير نباتات كے ہونا

۷_مادى نعمتوں كے زوال كا امكان، مغرور دنيا پرستوں كے لئے خطرے كا اعلان ہے_

يرسل عليها حسباناً من السماء فتصبح صعيداً زلقا

۸_الہى عذاب، حساب وكتاب كے ساتھ نازل ہوتا ہے_يرسل عليها حسباناً من السمائ

''حسبان'' حساب كے معنى اور آگ وعذاب كے معنى ميں آيا ہے_ اگر حساب كے معنى ہو تو آيت ميں عذاب سے كنايہ ہوگا_ كلمہ ''حسبان'' كا عذاب سے كنايہ كے طور پر استعمال ہونا، ہوسكتا ہے كہ الله تعالى كى طرف عذاب كے حساب اور دقت كے ساتھ ہونے كو بيان كررہا ہو_

۹_وہ كفار جو مؤمنين پر اپنے فخرو غرور كا اظہار كرتے ہوں ان سے نعمت كے سلب كى آرزو ، ايك پسنديدہ اور درست آرزو ہے _فعسى ربيّ أن يرسل عليهاحسبانا

۱۰_زمين كا سرسبز ہونا يا لاحاصل ہونا الله تعالى كى مرضى اور ارادہ كى بناء پر ہے_فعسى ربى أن يرسل عليها حسبانا

آرزو:پسنديدہ آرزو ۹;فخر كرنے والوں سے سلب نعمت كى آرزو ۹;كفار سے سلب نعمت كى آرزو ۹;نعمت كى آرزو ۱

الله تعالى :الله تعالى كى ربوبيت كے آثار ۲;اللہ تعالى كى مشيت كے آثار ۴،۱۰;اللہ تعالى كے ارادہ كے آثار ۱۰;اللہ تعالى كے عذاب ۶;اللہ تعالى كے عذابوں كا قانون كے مطابق ہونا ۸

اميد ركھنا :اچھے انجام پر اميد ركھنا ۲

باغات:باغات كا ويرانوں ميں تبديل ہونا ۷

تكبر كرنے والے:تكبر كرنے والوں كو خبردار كياجانا ۷

دنيا پرست لوگ :دنيا پرست لوگوں كو خبردار كياجانا ۷

زمين :زمين كے سرسبز ہونے كا سرچشمہ ۱۰; زمين كے لاحاصل ہونے كا سرچشمہ ۱۰

۴۱۸

فخر كرنا :فخر كرنے كے آثار ۶

فخر كرنے والے :فخر كرنے والوں كى محروميت ۳

كفر:كفر كے آثار ۶

مشركين :مشركين كى دنيا پرستي۳;مشركين كى محروميت ۳

مغرور باغ والا :مغرور باغ والے كا قصہ ۱;مغرور باغ والے كے ہم نشين كا اميد ركھنا۱

موحدين:موحدين پر نعمت كا زيادہ ہونا ۳

مؤمنين :مؤمنين كا اميد ركھنا ۲

نعمت :دنياوى نعمتوں كى ناپائيدارى ۵;نعمت سے محروم افراد ۳;نعمت كا معيار ۴;نعمت كے سلب كا امكان ۶، ۷;نعمت كے شامل حال افراد ۳

آیت ۴۱

( يُصْبِحَ مَاؤُهَا غَوْراً فَلَن تَسْتَطِيعَ لَهُ طَلَباً )

يا ان باغات كا پانى خشك ہوجائے اور تو اس كے طلب كرنے پر بھى قادر نہ ہو (۴۱)

۱_مرد مؤمن نے مغرور مالدار شخص كو اس كے باغ اور كھيتى ميں پانى كے زمين ميں اتر جانے اور عذاب الہى سے ان كے خشك ہوجانے كے خطرہ سے خبردار كيا _أو يصبح ماؤها غورا

''غور'' مصدر اور معنى ''غائر'' (نيچے اترجانے والا) دے رہا ہے_ مصدر كو اسم فاعل كے مقام پر استعمال كرنا عربى زبان ميں مبالغہ كے ليے ہے_

۲_طبيعت كے مظاہر ،اللہ تعالى كے ارادہ كے مد مقابل، مغلوب ہيں _فتصبح صعيداً زلقاً _ أو يصبح ماؤ ها غورا

باغ اور كھيتى كا بنجر زمين ميں تبديل ہوجانا اور عذاب الہى كے نازل ہونے سے پانى كا نيچے اترجانا، اس حقيقت كو واضح كر رہا ہے كہ تمام طبيعى اسباب اور علل الله تعالى كے ارادہ كے مد مقابل، مغلوب اور مستقل نہيں ہيں _

۳_سطح زمين پر پانى كا جارى اور مہيا ہونا، الله تعالى كى نعمات ميں سے ہے اور زمين كے آباد ہونے كے اہم اسباب ميں سے ہے_او يصبح ماؤ ها غوراً فلن تستطيع له طلب

۴۱۹

۴_مرد مؤمن نے مغرور مالدار شخص كو نيچے اترے ہوئے پانى تك اس كے پہنچنے كى عاجزى كو بيان كرتے ہوئے اسے نعمتوں كے الله تعالى كى مشيت سے تعلق ركھنے سے آگاہ كيا _لولا قلت ماشاء الله اويصبح ماؤها غوراً فلن تستطيع له طلب

۵_انسان، الله تعالى كے ارادہ كے مد مقابل عاجز ہے_فتصبح صعيداً زلقاً أو يصبح ماؤها غوراً فلن تستطيع له طلبا

''لن'' ہميشہ كے لئے نفى كرنے كى آتا ہے _ جملہ'' لن تستطيع له طلباً'' يعنى اگر الله تعالى چاہے كہ پانى كو نيچے اتار دے تو كوئي اسے تلاش كرتے ہوئے نہيں پاسكتا_

۶_پانى اور پانى كے منابع كا نيچے چلا جانا، ان كفار كے لئے الہى عذابوں ميں سے ہے كہ جو خود پر غرور كرتے ہيں اور دوسرے كے سامنے فخر كا اظہار كرتے ہيں _او يصبح ماؤها غوراً فلن تستطيع له طلبا

''يصبح ، ''فتصبح'' پر عطف ہے اور''يرسل عليها حسباناً'' كا ايك اور نتيجہ ہے _ ''من السمائ'' كى قيد ايسے عذاب كے حوالے سے كہ جہاں پانى نيچے اتر جاتا ہے اس كے الہى ہونے كو بيان كر رہى ہے نہ كہ آسمان سے نازل ہونے كو بيان كر رہى ہے_

آباد كرنا :آباد كرنے كے اسباب ۳

الله تعالى :الله تعالى كا ارادہ ۵;اللہ تعالى كى سزائيں ۶; الله تعالى كى مشيت كے آثار ۴; الله تعالى كى نعمات ۳;اللہ تعالى كے ارادہ كا غلبہ ۲;اللہ تعالى كے عذاب ۱

انسان :انسان كا عجز ۵//پاني:پانى كے فوائد ۳;پانى كے منابع كا خشك ہونا ۶

زمين :زمين ميں پانى كا اتر جانا ۱//طبيعت :طبيعت كا مغلوب ہونا ۲

فخر كرنا :فخر كرنے كى سزا ۶

كفار:مغرور كفار كى سزا ۶

مغرور باغ والا :مغرور باغ والے كا عجز ۴;مغرور باغ والے كا قصہ ۱، ۴;مغرور باغ والے كو خبردار كرنا ۱; مغرور باغ والے كے ہم نشين كا خبردار كرنا۱;مغرور باغ والے كے ہم نشين كى تعليمات ۴

نعمت :پانى كى نعمت ۳;نعمت كا سرچشمہ ۴

۴۲۰

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897

898

899

900

901

902

903

904

905

906

907

908

909

910

911

912

913

914

915

916

917

918

919

920

921

922

923

924

925

926

927

928

929

930

931

932

933

934

935

936

937

938

939

940

941

942

943

944

945