تفسير راہنما جلد ۱۰

تفسير راہنما 8%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 945

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 945 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 247248 / ڈاؤنلوڈ: 3404
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۱۰

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

ذكر كيا ہے _

١٣_ خداوند متعال كى قدرت و اقتدار اور حكمت اس كے عدل و قسط كى بنياد ہے_قائما بالقسط لاإله إلا هو العزيز الحكيم

١٤_ خلقت كا عادلانہ نظام خداوند متعال كى وحدانيت، قدرت و اقتدار اور حكمت كى علامت ہے_

قائما بالقسط لاإله إلا هو العزيز الحكيم گويا جملہ''لا اله الا هو ''،''قائما بالقسط''ايككے نتيجہ كا بيان ہے يعنى عادلانہ نظام خدا تعالى كى توحيد، عزت، قدرت اور حكمت پر دلالت كرتا ہے_

١٥_ خدا تعالى عزيز اور حكيم ہے_هو العزيز الحكيم

١٦_ انبياء (ع) اور اوصياء (ع) اہل علم ہيں اور توحيد كے گواہ_شهد الله أنه لا إله إلا هو و الملائكة و أولوا العلم قائما بالقسط امام محمد باقر(ع) فرماتے ہيں :اما قوله''و اولوا العلم قائما بالقسط''فان اولى العلم الانبياء و الاوصياء صاحبان علم انبياء اور اوصياء ہيں (١)

اسماء و صفات: حكيم ١٥، عزيز ١٥

انبياء (ع) : انبياء (ع) كى گواہى ١٦

اوصياء (ع) : اوصياء (ع) كى گواہى ١٦

ايمان: ايمان كا پيش خيمہ ١٠

توحيد: ٢، ٣، ٥، ٦، ٨، ١٠، ١٤ توحيد ذاتى ١١; توحيد عبادى ١، توحيد كى دليليں ١، ٣، ٦،٨، ١٤; توحيد كے گواہ ١، ٢، ٣، ٦، ٨، ٩، ١٦

خدا تعالى: خدا تعالى كا عدل ١، ٤، ٥، ٧، ٨، ١٣; خدا تعالى كى حكمت ١٣، ١٤; خدا تعالى كى قدرت ١٣، ١٤; خدا تعالى كى گواہى ١، ٣، خدا تعالى كے حضور ١٢

خلقت: خلقت كا نظام ٥، ٦، ٧، ١٤

عدل : عدل كا سرچشمہ ١٣; عدل نظام تشريعى ميں ٥; عدل نظام تكوينى ميں ٥، ٧، ٨

____________________

١) تفسير عياشى ج١ ص ١٦٥ ح ١٨ نورالثقلين ج١ ص ٣٢٣ ح ٦٦_

۴۲۱

علم: علم اور توحيد ١٠; علم و ايمان كا رابطہ ١٠ علماء:٦، ٩ علماء اور توحيد ٣، ٥، ٦; علماء كى گواہى ٨، ٩، ١٦; علما ء كا مقام ١٢

فرشتے : فرشتوں كامقام ١٢;فرشتوں كى گواہى ٣، ٨; فرشتے اور توحيد ٥

ہدايت: ہدايت كے عوامل ١٠

إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللّهِ الإِسْلاَمُ وَمَا اخْتَلَفَ الَّذِينَ أُوْتُواْ الْكِتَابَ إِلاَّ مِن بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ وَمَن يَكْفُرْ بِآيَاتِ اللّهِ فَإِنَّ اللّهِ سَرِيعُ الْحِسَابِ (١٩)

دين ، الله كے نزديك صرف اسلام ہے اور اہل كتاب نے علم آنے كے بعدہى جھگڑا شروع كيا ہے صرف آپس كى شرارتوں كى بناپر اور جو بھى آيات الہى كا انكار كرے گا تو خدا بہت جلد حساب كرنے والا ہے _

١_ خدا تعالى كى وحدانيت ، عدل اور اس كے عزيز و حكيم ہونے كا اعتقاد اور اقرار ہى خدا كا قابل قبول دين ہے _

قائما بالقسط لااله الا هو العزيز الحكيم_ انّ الدين عندالله الاسلام

٢_ خداوند متعال كى توحيد، قدرت اور حكمت كا تقاضا يہ ہے كہ انسان صرف اس كے سامنے سرجھكائے_

قائما بالقسط لااله الا هو العزيز الحكيم_ انّ الدين عندالله الاسلام يہ نكتہ اس آيت كے سابقہ آيت كے ساتھ ارتباط سے حاصل ہوتاہے_

٣_ خداوند عالم كے نزديك قابل قبول دين صرف

۴۲۲

اسلام (خدا كے سامنے سرتسليم خم كرنا) ہے_انّ الدين عندالله الاسلام

٤_ دين كى حقيقت و روح اپنے آپ كو خدا كے كے سامنے سر تسليم خم كرنا ہے_انّ الدين عندالله الاسلام

٥_ قرآن كريم كى نظر ميں توحيد، عدل اور دين باہم ارتباط ركھتے ہيں _لا اله الا هو قائما بالقسط انّ الدين

٦_ اہل كتاب كے علماء خداوند عالم كے سامنے سرجھكانے كے لازمى ہونے سے آگاہ ہونے كے باوجود اختلافات ميں پڑ گئے_إن الدين عند الله الأسلام و ما اختلف الذين أوتوا الكتاب إلا من بعد ما جآئهم العلم

٧_ دينى اختلافات كا سرچشمہ متجاوز اور حاسد علماء ہيں _و ما اختلف إلا من بعد ما جآئهم العلم بغيا

''بغيا''كے معنى تجاوز كے ہيں اور حسد كے معنى ميں بھى آيا ہے_ (مجمع البيان)_

٨_ حسد اور اخلاقى نقائص علماء كى لڑائي كے اسباب ميں سے ہيں _و ما اختلف بغيا بينهم

٩_ حسد اور سركشى اہل كتاب (يہود و نصاري)كى طرف سے خدا كے قابل قبول دين كى مخالفت كے اسباب_

و ما اختلف الذين أوتوا الكتاب بغيا بينهم

١٠_ حسد اورحد سے تجاوز ، علماء كى روشن فكرى اور حقيقت شناسى كى حس كيلئے خطرہ ہے_و ما اختلف الذين أوتوا الكتاب بغيا بينهم

١١_ حاسد علماء كا ايك دوسرے سے جھگڑنا ان كى بے دينى اوران كے خدا تعالى كے سامنے سر تسليم خم نہ كرنے كى علامت ہے_إن الدين عند الله الأسلام و ما اختلف الذين بغيا بينهم

١٢_ دين كى حقيقت كے ادراك كے بعد اس ميں اختلافات پيدا كرنا كفر ہے_و ما اختلف و من يكفر بآيات الله

١٣_ فكري، معاشرتى اور دينى اختلافات كا پيدا ہونا الہى اديان كے عادلانہ قوانين سے تجاوز كا نتيجہ ہے_

۴۲۳

و ما اختلف الذين بغيا بينهم

١٤_ الہى آيات كا جان بوجھ كر انكار كرنا خدا تعالى كى سزا كو جلدى لانے كا موجب ہے_

و من يكفر بآيات الله فإن الله سريع الحساب

١٥_ خداوند عالم كى طرف سے كافروں كو كفر سے روكنے كيلئے دھمكي_ومن يكفر بآيات الله فإن الله سريع الحساب

١٦_ خداوند عالم جلدى حساب لينے والا ہے_فإن الله سريع الحساب

١٧_ اعتقاد اورقلبى يقين كے ساتھ سرجھكانا ہى خداوند متعال كے نزديك قابل قبول دين ہے_

ان الدين عند الله الاسلام مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں امام محمد باقر(ع) فرماتے ہيں :يعنى وہ دين جس ميں ايمان ہے ''الدين فيہ الايمان''_(١)

آيات الہي: ان كو جھٹلانا ١٤

اختلاف: اختلاف كى سرزنش ١١; اختلاف كے عوامل ٧، ٨، ٩، ١٣; دينى اختلاف ١٢; دينى اختلاف كے عوامل ١٣

اسلام: اسلام كى خصوصيات ٣

اسماء و صفات: حكيم ١; سريع الحساب ١٦; عزيز ١

اہل كتاب: اہل كتاب كا اختلاف ٦;اہل كتاب كا حسد ٩;اہل كتاب كے علماء ٦

ايمان: ايمان توحيد پر ١; ايمان خدا پر ١

تجاوز : تجاوز كے اثرات ٧، ١٠، ١٣

تربيت: تربيت كا طريقہ ١٥

توحيد: ٢

حسد: حسد كے اثرات ٧، ٨، ٩، ١٠، ١١

____________________

١) تفسير عياشى ج١ ص ١٦٦ ح ٢٢، نورالثقلين ج ١ ص ٣٢٣ ح ٦٨_

۴۲۴

حق: حق كے ادراك كے موانع ١٠

خدا تعالى: خدا تعالى كا حساب لينا ١٦;خدا تعالى كا عدل ١، ٢; خدا تعالى كى حدود ١٣; خدا تعالى كى حكمت ٢; خدا تعالى كى دھمكياں ١٥ ;خدا تعالى كى قدرت ٢

دين: ١٢، ١٣ برگزيدہ دين ٣، ١٧;دين اور عدل ٥;دين كا انكار ١٢; دين كى حقيقت ٤، ١٢

روايت: ١٧

سرتسليم خم كرنا: خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا ٣، ٤; دل سے سر تسليم خم كرنا ١٧; سر تسليم خم كرنے كا پيش خيمہ ٢

شناخت: شناخت كے موانع ١٠

عدل:٥

عذاب: عذاب كے اسباب ١٤

علماء: ٧، ١٠ علماء كا اختلاف ٨، ١١

عيسائي: عيسائيوں كا حسد ٩

كفار: كفاركو دھمكى ١٥; كفار كى سزا ١٤

كفر: ١٢

معارف: معارف كا نظام ٥

نافرماني: نافرمانى كے عوامل ٩

ہدايت: ہدايت كا پيش خيمہ ١٥

يہود: يہود كاحسد ٩

۴۲۵

فإنْ حَآجُّوكَ فَقُلْ أَسْلَمْتُ وَجْهِيَ لِلّهِ وَمَنِ اتَّبَعَنِ وَقُل لِّلَّذِينَ أُوتُواْ الْكِتَابَ وَالأُمِّيِّينَ أَأَسْلَمْتُمْ فَإِنْ أَسْلَمُواْ فَقَدِ اهْتَدَواْ وَّإِن تَوَلَّوْاْ فَإِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلاَغُ وَاللّهُ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ (٢٠)

اے پيغمبر اگر يہ لوگ آپ سے كٹ حجتى كريں تو كہہ ديجئے كہ ميرا رخ تمامتر الله كى طرف ہے او رميرے پير و بھى ايسے ہى ہيں اور پھر اہل كتاب اور جاہل مشركين سے پوچھئے كيا تم اسلام لے آئے _ اگر وہ اسلام لے آئے تو گويا ہدايت پا گئے او راگر منھ پھير ليا تو آپ كا فرض صرف تبليغ تھا او رالله اپنے بندوں كو خوب پہچانتا ہے _

١_ اہل كتاب كے علماء كا حقيقت جاننے كے باوجود پيغمبر اكرم(ص) سے مجادلہ اور جھگڑا كرنا_من بعد ماجائهم العلم ...فإن حآجوك فقل

٢_ پيغمبراسلام (ص) اور ان كے پيروكاروں كا مكمل طور پر خدا تعالى كے سامنے سر تسليم خم كرنا _

فقل أسلمت وجهى لله و من اتبعن

٣_ خدا تعالى كى طرف سے پيغمبر (ص) اسلام كو جھگڑالو اہل كتاب سے مجادلہ نہ كرنے كى ہدايت _فإن حآجوك فقل أسلمت

٤_ حق كے سامنے سرجھكانا اور جھگڑے والى باتوں سے اجتناب لازمى ہے_فان حاجوك فقل أسلمت

٥_ پيغمبر(ص) اسلام كے دين كا محور، خدا تعالى كے سامنے سرتسليم خم كرنا ہے_

فقل أسلمت وجهى ء أسلمتم فإن أسلموا

٦_ پيغمبر (ص) اسلام كا فريضہ اہل كتاب، مشركين مكّہ اور كتاب سے محرو م ان پڑھ لوگوں كو خدا تعالى

۴۲۶

كے سامنے سرتسليم خم كرنے كى دعوت دينا تھا_وقل للذين أوتواالكتاب و الأميين ء أسلمتم

٧_ خدا تعالى كے سامنے سرتسليم خم كرنا ہدايت پانا ہے_فإن أسلموا فقد اهتدوا

٨_ انسان اپنے اختيار سے دين كو قبول كرتا ہے يااس سے روگردانى كرتا ہے_فإن أسلموا فقد اهتدوا و إن تولوا

٩_كافروں كى خدا كے سامنے سرجھكانے (ہدايت) سے روگردانى كے بارے ميں پيغمبر اسلام(ص) كى فكرمندي_

و إن تولوا فإنما عليك البلاغ پيغمبر(ص) اسلام كے فريضے كو خدا كے پيغام كے پہنچانے ميں منحصر كرنے سے ظاہر ہوتا ہے كہ گويا آنحضرت(ص) پيغام پہنچانے كے علاوہ لوگوں كو خدا كے سامنے جھكانا بھى اپنا فريضہ سمجھتے تھے_

١٠_ آنحضرت (ص) كى اس بارے ميں فكر مندى كہ شايد صرف پيغام پہنچا كر انہوں نے اپنى ذمہ دارى پورى نہ كى ہو_

و إن تولوا فإنما عليك البلاغ يہ اس صورت ميں ہے كہ''فانّما عليك البلاغ''آنحضرت(ص) كى انجام فريضہ كى فكرمندى كے مقابلے ميں ہو_

١١_آنحضرت(ص) كا فريضہ صرف لوگوں تك خدا تعالى كا پيغام پہنچانا ہے نہ انہيں ايمان پر مجبور كرنا_

فإنما عليك البلاغ

١٢_خداوند عالم كى طرف سے آنحضرت(ص) كے فريضہ كى حدود بيان كرناآپ(ص) كے اطمينان خاطر كا باعث تھا_

لگتاہے كہ جملہ''فانما ...'' پيغمبر اكرم(ص) كے اطمينان خاطر كيلئے ذكر كيا گيا ہے_

١٣_ خدا تعالى كا بندوں كے بارے ميں ہر طرح سے عالم و بصير ہونا_ و الله بصير بالعباد

١٤_ خداوندعالم كى كافروں كو دھمكي_و إن تولوا و الله بصير بالعباد و ان تولوا كے بعد جملہ''والله بصير بالعباد''جو كہ خدا كى مكمل آگاہى كا بيان ہے كا

۴۲۷

ذكر كرنا ان كيلئے دھمكى ہے جو حق سے منہ موڑتے ہيں (كفار)_

١٥_ مومنين كى طرح كفار بھى خدا تعالى كے زير نظارت اور اس كى حكمرانى كے تحت ہيں _

و الله بصير بالعباد كفاركيلئے كلمہ ''عبد'' كے استعمال سے حكمرانى كامعنى ليا گيا ہے_

١٦_ انسان كا اپنے لئے ہدايت كا انتخاب قدروقيمت ركھتا ہے_ئص أسلمتم فإن أسلموا فقد اهتدوا و إن تولوا فإنما عليك البلاغ

١٧_ آنحضرت(ص) كا دين كو پہنچانا خدا تعالى كى طرف سے بندوں پر اتمام حجت ہے_فإنما عليك البلاغ و الله بصير بالعباد

آنحضرت(ص) : آپ (ص) اور اہل كتاب ١، ٣، ٦ ; آپ (ص) اور كفار ٩; آپ (ص) اور مشركين٦; آپ (ص) كى اطاعت ٢; آپ(ص) كى رسالت ٦، ١٠، ١١، ١٢، ١٧ ;آپ(ص) كے پيروكار ٢ اتمام حجت: ١٧

اسلام: اسلام كى خصوصيات ٥، ٧; صدر اسلام كى تاريخ ١

اطمينان: اطمينان كے عوامل١٢

انبياء (ع) : انبياء (ع) كى دعوت ٦، ١٠، ١١، ١٧; انبياء (ع) كى ذمہ دارى كى حدود ١١، ١٢

انسان: انسان كا اختيار ٨، ١٦;انسان اور دين٨

اہل كتاب: ١، ٣، ٦ اہل كتاب كے علماء ١، ٣

خدا تعالى: خدا تعالى كا علم ١٣;خدا تعالى كى حكمرانى ١٥; خدا تعالى كى دھمكياں ١٤; خدا تعالى كى نظارت ١٥

دعوت: ٦، ١٠،١١، ١٧

دين:٨ دين كى حقيقت ٥

سرتسليم خم كرنا: حق كے سامنے سر تسليم خم كرنا ٤; خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا ٢، ٥، ٧، ٩; سر تسليم خم كرنے كى دعوت ٦

۴۲۸

قدروقيمت: قدر و قيمت كے معيار ١٦

كفار: ٩، ١٥ كفاركو دھمكى ١٤; كفار كى ہدايت ٩

مجادلہ اور جھگڑا كرنا: ممنوع مجادلہ ٤; ناپسند مجادلہ ١، ٣

مشركين:٦ مشركين مكہ ٦

مومنين :١٥

ہدايت: ہدايت كى قدروقيمت ١٦; ہدايت كے عوامل٧

إِنَّ الَّذِينَ يَكْفُرُونَ بِآيَاتِ اللّهِ وَيَقْتُلُونَ النَّبِيِّينَ بِغَيْرِ حَقٍّ وَيَقْتُلُونَ الِّذِينَ يَأْمُرُونَ بِالْقِسْطِ مِنَ النَّاسِ فَبَشِّرْهُم بِعَذَابٍ أَلِيمٍ (٢١)

جو لوگ آيات الہيہ كا انكار كرتے ہيں اور ناحق انبياء كوقتل كرتے ہيں او ران لوگوں كوقتل كرتے ہيں جو عدل و انصاف كا حكم دينے والے ہيں انھيں دردناك عذاب كى خبر سنا ديجئے _

١_ جن لوگوں نے خداوند عالم كے سامنے سرتسليم خم كرنے سے روگردانى كى وہ كافر ہيں _و ان تولّوا إن الذين يكفرون بآيات الله

٢_ آيات الہى كے ساتھ كفر برتنے والے دردناك عذاب كے مستحق ہيں _إن الذين يكفرون بآيات الله فبشرهم بعذاب أليم

٣_ خدا تعالى كى آيات كا كفر ، انبياء (ع) اورعدل و عدالت چاہنے والوں كے قتل كا موجب بنتاہے_

۴۲۹

إن الذين يكفرون و يقتلون النبيين يقتلون الذين يأمرون بالقسط

٤_ انبياء (ع) اورعدل و عدالت چاہنے والوں كے قتل پر خدا تعالى كى كافروں كو دھمكي_إن الذين يكفرون و يقتلون النبيين فبشرهم بعذاب أليم

٥_ اہل كتاب اور مشركين كے درميان آيات الہى كے منكر اور انبياء (ع) و عدل خواہوں كے قاتلين موجود تھے_

قل للّذين اوتوا الكتاب و الامّيّن إن الذين يكفرون بآيات الله و يقتلون النبيين و يقتلون

٦_ انبياء (ع) اورعدل خواہوں كا قتل كرنا اور الہى آيات كا انكار كرنا گناہ كے لحاظ سے برابر ہيں _

إن الذين يكفرون و يقتلون النبيين و يقتلون گناہ كا يكساں ہونا سزا كے يكساں ہونے سے سمجھا گيا ہے_

٧_ كافروں كا انجام اور انبياء (ع) و عدل خواہوں كے قاتلوں كا انجام ايك جيسا ہے_إن الذين يكفرون فبشرهم بعذاب أليم

٨_ عقيدہ، انسان كے اعمال كا سرچشمہ_يكفرون و يقتلون

٩_ انبياء (ع) الہى كا قتل، ناحق اور ناقابل توجيہ عمل ہے_و يقتلون النبيين بغير حق

١٠_ كفار، توجيہ اور حق كے اظہار كے ساتھ انبياء (ع) اورعدل خواہوں كو قتل كرتے تھے اور تاويليں كرتے تھے_

إن الذين يكفرون و يقتلون النبيين بغير حق و يقتلون الذين يأمرون بالقسط ''بغير حق''كى تصريح و تاكيد دلالت كرتى ہے كہ كافر حق نمائي كا مظاہرہ كرتے تھے_

١١_ بہت سے انبياء (ع) اور عدل خواہ كفار كے ہاتھوں قتل ہوئے_إن الذين يكفرون و يقتلون النبيين بغير حق و يقتلون الذين يأمرون بالقسط

١٢_ سابقہ امتوں ميں ايسے عدل خواہ لوگ تھے جنہوں نے عدل و عدالت كى خاطر اپنى جانيں قربان كيں _

و يقتلون الذين يأمرون بالقسط

۴۳۰

١٣_ انبياء (ع) اور عدل خواہ لوگوں كے قتل پر خداوند عالم كا شديد غضبناك ہونا_*

و يقتلون النبيين بغير حق و يقتلون الذين يأمرون بالقسط لگتاہے كلمہ''يقتلون'' كا تكرار قتل كے سخت ناپسند ہونے كے بيان كيلئے ہے_

١٤_ عدل كى راہ ميں قتل ہونے كا خطرہ، امر بالمعروف اور برائي سے نبرد آزمائي كے جواز سے مانع نہيں ہے _

و يقتلون الذين يأمرون بالقسط كيونكہ آيت كا انداز ان قتل ہونے والوں كى تعريف و مدح ہے كہ جو عدل كى راہ ميں امربالمعروف كرنے والے تھے_

١٥_ ايسے عدل خواہ لوگ جنہوں نے قسط و عدالت كى راہ ميں اپنى جانيں قربان كرديں انبياء (ع) كے بعد والے رتبے پر فائز ہيں _و يقتلون النبيين بغير حق و يقتلون الذين يأمرون بالقسط من الناس فبشرهم بعذاب أليم

انبياء (ع) اور عدل چاہنے والوں كے قاتلوں كا ايك جيسا عذاب بيان كرنا ان كے رتبہ كے نزديك ہونے پر دلالت كرتا ہے اور انبياء (ع) كو عدل خواہوں سے پہلے ذكر كرنا انبياء (ع) كے رتبہ كے ان پر برتر و بلند ہونے كى حكايت كرتا ہے_

١٦_ انبياء (ع) اور عدل كا حكم دينے والوں كا قتل معاشرے كو ناقابل برداشت مشكلات ميں مبتلا كردينے كا موجب ہے_و يقتلون النبيين بغير حق فبشرهم بعذاب أليم يہ اس صورت ميں ہے كہ''فبشرھم بعذاب اليم''سے مراد دنياوى اور اخروى دونوں طرح كى مشكلات ہوں _ بعد والى آيت كے قرينہ سے كہ جس ميں فرمايا''حبطت اعمالہم فى الدنيا و الآخرة'' يہى ظاہر ہوتاہے_

١٧_عدل خواہى اورعدل خواہوں كا خدا كے نزديك بلند مرتبہ ہونا_و يقتلون النبيين و يقتلون الذين يأمرون بالقسط انبيائے (ع) الہى كے ذكر اور ان كے قاتلوں كو دردناك عذاب كى دھمكى دينے كے بعد عدل چاہنے والوں كے ذكر كرنے سے يہ مطلب ليا گيا ہے_

١٨_ پيغمبر اكرم(ص) كے دور كے كفار كا گذشتہ لوگوں كے ہاتھوں انبياء (ع) كے قتل پر راضى ہونا انہيں الہى عذاب كى دھمكى دينے كى علت ہے_*و يقتلون النبيين فبشرهم بعذاب أليم انبياء (ع) كے قاتلوں كے خاندان كو عذاب كى دھمكى تب صحيح ہوسكتى ہے كہ وہ اپنے ان گذشتہ لوگوں كے اعمال پر راضى ہوں _

۴۳۱

١٩_ معاشرہ كى سعادت و نيك بختي، ايمان، انبياء (ع) كى خدمات اور عدل خواہوں كى زحمات كى مرہون منت ہے_

إن الذين يكفرون فبشرهم بعذاب أليم معاشرہ ميں ايمان، انبياء (ع) اور مصلح حضرات كا نہ ہونا مشكلات اور بدبختى كا باعث ہے _ اس سے معلوم ہوتا ہے كہ ان كا وجود سعادت و نيك بختى كا پيش خيمہ ہے_

٢٠_ بنى اسرائيل، انبياء (ع) اور ان كے حاميوں كے قاتل تھے_و يقتلون النبيين بغير حق و يقتلون الذين يأمرون بالقسط رسول اكرم(ص) نے فرمايا:قتلت بنواسرائيل ثلاثة و اربعين نبيّاً فقام ماة رجل و اثنا عشر رجلاً من عبّاد بنى اسرائيل فصاصمصرُوا من قتلهم بالمعروف و نهوهم عن المنكر فقتلوا جميعا ...بنى اسرائيل نے تينتاليس (٤٣) نبيوں (ع) كو قتل كيا تو بنى اسرائيل سے ايك سو بارہ (١١٢) زاہد و عابد اشخاص امر بالمعروف اور نہى عن المنكر كرنے كى خاطر اٹھے تو انہوں نے ان سب كو بھى قتل كرديا ...(١)

٢١_ انبياء (ع) اور امر بالمعروف كرنے والوں كے قاتلوں كو خدا تعالى كا سخت ترين عذاب ہوگا_

و يقتلون النبيين بغير حق و يقتلون الذين يأمرون بالقسط رسول اسلام (ص) سے سوال ہوا ايّ الناس اشد عذاباً يوم القيامة؟قال(ص) :رجل قتل نبياً او رجلاً امر بمعروف او نہى عن منكركہ قيامت كے دن كس شخص كو سب سے سخت عذاب ہوگا؟ تو آنحضرت(ص) نے فرمايا وہ شخص جس نے كسى نبى كو يا كسى امر بالمعروف كرنے اور نہى عن المنكر كرنے والے كو قتل كيا ہو اس كے بعد آپ(ص) نے يہ آيت تلاوت فرمائي:''ان الذين يكفرون ...'' (٢)

٢٢_ بنى اسرائيل كو تينتاليس (٤٣) انبياء (ع) اور ايك سو بارہ (١١٢) امر بالمعروف اور نہى عن المنكر كرنے والوں كے قتل پر دردناك عذاب كىوعيد_ و يقتلون النبيين بغير حق و يقتلون الذين يأمرون بالقسط من الناس فبشرهم بعذاب أليم پيغمبر اسلام(ص) نے مذكورہ بالا آيت كے مصداق كے طور پر بيان فرمايا:قتلت بنواسرائيل ثلاثة و اربعين نبياً اول النهار فى ساعة واحدة فقام مائة رجل واثنى عشر رجلاً عبّاد من بنى اسرائيل فامروا

____________________

١) تفسير طبرى ج٣ ص ١٤٤ ، مجمع البيان ج ٢ص ٧٢٠ تفسير تبيان ج٢ ص ٤٢٢_

٢) تفسير طبرى ج ٣ ص ١٤٤ ، مجمع البيان ج ٢ ص ٧٢٠ ، تفسير تبيان ج ٢ ص ٤٢٢_

۴۳۲

من قتلهم بالمعروف و نهوهم عن المنكر فقتلوا جميعاً من آخر النهار فى ذلك اليوم _ بنى اسرائيل نے صبح كے وقت ايك ہى گھڑى ميں تينتاليس (٤٣) نبيوں (ع) كو قتل كيا تو ايك سو بارہ بنى اسرائيل كے عابد و زاہد لوگ اٹھے اور انہوں نے قتل كرنے والوں كو امر بالمعروف اور نہى عن المنكر كيا تو انہوں نے ان سب كو اسى دن شام كے وقت قتل كرديا_(١)

٢٣_ حضرت زكريا(ع) اور حضرت يحيي (ع) كے قاتلوں كو دردناك عذاب كا وعدہ_

و يقتلون النبيين بغير حق فبشرهم بعذاب أليم اميرالمؤمنين(ع) مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں فرماتے ہيں : انّ نبى الله زكريا قد نشر بالمناشير ويحيى ابن زكريا قتلہ قومہ و ہو يدعوہم الى الله كہ زكريا (ع) نبى كو آروں سے چير ديا گيا اور يحيي ابن زكريا(ع) كو ان كى قوم نے قتل كرديا حالانكہ وہ انہيں خدا كى طرف بلا رہے تھے(٢) _

آيات الہى : ان كوجھٹلانا ٥;ان كے بارے ميں كفر ٣، ٦; ان كے منكرين ٥

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١٨

اصلاح طلب لوگ: اصلاح طلب لوگوں كا قتل ٢٢

امربالمعروف: ٢١، ٢٢ امر بالمعروف كى اہميت ١٤;امر بالمعروف كے احكام ١٤

انبياء (ع) : انبياء (ع) كا قتل ٣، ٤،٥، ٦، ٧، ٩، ١٠، ١١، ١٣، ١٨; انبياء (ع) كى تاريخ ١١;انبياء (ع) كى خدمات ١٩;انبياء (ع) كے قتل كى سزا ٧، ١٦، ٢١،٢٣

اہل كتاب: ٥

ايمان: ايمان اور عمل ٨;ايمان كے معاشرتى اثرات ١٩

بنى اسرائيل: بنى اسرائيل اور انبياء (ع) كا قتل ٢٠، ٢٢

حضرت زكريا(ع) : حضرت زكريا (ع) كے قتل كى سزا ٢٣

____________________

١) تفسير طبرى ج ٣ ص ١٤٤ ، مجمع البيان ج ٢ ص ٧٢٠ ، تفسير تبيان ج ٢ ص ٤٢٢_

٢) تفسير برہان ج ١ ص ٢٧٤ح ١

۴۳۳

حضرت يحيي (ع) : حضرت يحيي كے قتل كى سزا ٢٣

خدا تعالى: خدا تعالى كا عذاب ١٨، ٢١; خدا تعالى كا غضب ١٣; خدا تعالى كى دھمكى ٤; خدا تعالى كے وعدے ٢٢، ٢٣

راہ وروش: راہ و روش كى بنياد ٨

روايت: ٢٠، ٢١، ٢٢، ٢٣

سرتسليم خم كرنا: خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا ١

سعادت: سعادت كے عوامل ١٩

عدل : عدل كيلئے جد و جہد ١٢، ١٤

عدل خواہ لوگ: ان كا رتبہ ١٥، ١٧;ان كا قتل ٣،٤،٥،٦ ،٧،١٠، ١١،١٣،١٦;انكى خدمات١٩، يہ لوگ تاريخ ميں ١٢

عدل خواہي: عدل خواہى كى قدر و قيمت ١٥،١٧

عذاب: عذاب كے اسباب ٢،١٨،٢١، ٢٢ ، ٢٣; عذاب كے مراتب ٢، ٢١ ;عذاب كے مستحق ٢،٢١

عقيدہ: عقيدہ كے اثرات ٨

عمل: ٨ ناشائستہ عمل ٩

قتل نفس: قتل نفس كى سزا ٢١

كفار: ١، ٢، ١٠، ١١ كفار كا انجام ٧;كفار كودھمكي٤، ١٨

كفر: كفر كى سزا ٢;كفر كے اثرات١٣; كفر كے عوامل ١

گناہ: گناہ پر راضى ہونا١٨;گناہ كے درجات٦

معاشرہ: معاشرتى انحطاط و پستى كے عوامل ١٦; معاشرتى ترقى كے عوامل ١٩

مشركين: ٥

۴۳۴

نافرماني: نافرمانى كے اثرات ١

نہى عن المنكر: ٢٢ اسكے احكام ١٤;نہى از منكر كى اہميت ١٤

أُولَئِكَ الَّذِينَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ وَمَا لَهُم مِّن نَّاصِرِينَ (٢٢)

يہى وہ لوگ ہيں جن كے اعمال دنيا ميں بھى برباد ہو گئے او رآخرت ميں بھى ان كا كوئي مددگار نہيں ہے _

١_ كفار اورانبياء (ع) وعدل خواہ لوگوں كے قاتلوں كے اعمال كا دنيا و آخرت ميں حصبْط و اكارت ہوجانا_

انّ الذين يكفرون أولئك الذين حبطت أعمالهم فى الدنيا و الآخرة

٢_ كفراختيار كرنا اور انبياء (ع) وعدل كيلئے قيام كرنے والوں كا قتل ايسا عظيم گناہ ہے جو تمام اعمال كو نابود اور برباد كرديتا ہے_انّ الذين يكفرون أولئك الذين حبطت أعمالهم

٣_ ايمان، نيك اعمال كى قدر و قيمت كا معيار اور ان كے انجام د ينے كى صورت ميں ا ن پر خدا تعالى كے اجر دينے كى شرط_انّ الذين يكفرون أولئك الذين حبطت أعمالهم

٤_كفاراور انبياء (ع) و عدل كيلئے قيام كرنے والوں كے قاتلين كے اعمال اجتماعى قدر و قيمت اور اعتبار سے عارى ہيں _*انّ الذين يكفرون حبطت أعمالهم ايسالگتاہے دنيا ميں اعمال كى نابودى يا ان كے حبط ہونے كا مطلب ان كا اثرات سے خالى اور غيرمعتبر ہونا ہے_

٥_ انسان كے نيك اعمال قابل قدر اور دنياوى و اخروى نتائج كے حامل ہيں _

حبطت أعمالهم فى الدنيا و الآخرة

۴۳۵

٦_ نيك عمل سرمايہ ہے اور انسان كے ليئے دنيا و آخرت ميں مددگار_حبطت أعمالهم فى الدنيا و الآخرة و ما لهم من ناصرين

٧_ بعض ناشائستہ اعمال ماضى كے اچھے اعمال كو بھى اكارت كرديتے ہيں _حبطت أعمالهم و ما لهم من ناصرين

٨_ انبياء (ع) و عدل كى خاطر قيام كرنے والوں كے قاتلين اور كفار خداوند عالم كے سامنے اپنے اعمال كى نابودى پر نہ كوئي مددگار ركھتے ہيں اور نہ كوئي شفاعت كرنے والا_انّ الذين يكفرون حبطت أعمالهم و ما لهم من ناصرين

٩_ انبياء (ع) اورعدل كى خاطر قيام كرنے والوں كے قاتل اور كفار كوئي راہ نجات نہيں ركھتے_انّ الذين يكفرون و ما لهم من ناصرين

١٠_ كفر اور انبياء (ع) اورعدل كى خاطر قيام كرنے والوں كا قتل شفاعت كرنے والوں كى مدد سے محروميت كا باعث ہے_انّ الذين يكفرون و ما لهم من ناصرين ايسا معلوم ہوتا ہے كہ جملہ''و ما لہم من ناصرين''ميں بعض اعمال كى كمى كو پورا كرنے كى خاطر كچھ مددگار (شفاعت كرنے والے) فرض كئے گئے ہيں ليكن آيت ميں مذكور اشخاص كو ان كى مددشامل نہيں ہوگي_

اقدار: ٥ معاشرتى اقدار٤

انبياء (ع) : انبياء (ع) كا قتل ٢، ٤، ١٠; انبياء (ع) كے قتل كى سزا ١، ٨، ٩

انسان: انسان كا سرمايہ ٦

ايمان: ايمان كے اثرات ٣

شفاعت: شفاعت كے موانع ٨، ١٠

عدل و عدالت كى خاطر قيام كرنے والے: ان كا قتل ١، ٢، ٤، ١٠; ان كے قتل كى سزا ٨، ٩

عذاب: عذاب كے مستحق ٩

عمل:

۴۳۶

حبط عمل ١،٤ ،٨;عمل صالح ٥ ،٦; عمل صالح كى قدر و قيمت ٣; عمل كا اجر ٣; عمل كى قدروقيمت ٤;عمل كے اثرات ٥، ٦، ٧; عمل كے حبط ہونے كے عوامل ١، ٧; ناشائستہ عمل٧

قدروقيمت: قدر و قيمت كے معيارات ٣

كبيرہ گناہ: ٢

كفار: ٩

كفاركا عمل ١، ٤، ٨

كفر: كفر كى سزا ٨، ٩;كفر كے اثرات ١٠;كفر كے مراتب ٢

گناہ: گناہ كے اثرات ٢

أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ أُوْتُواْ نَصِيبًا مِّنَ الْكِتَابِ يُدْعَوْنَ إِلَى كِتَابِ اللّهِ لِيَحْكُمَ بَيْنَهُمْ ثُمَّ يَتَوَلَّى فَرِيقٌ مِّنْهُمْ وَهُم مُّعْرِضُونَ (٢٣)

كيا تم نے ان لوگوں كو نہيں ديكھا جنھيں كتاب كا تھوڑاسا حصّہ دے ديا گيا كہ انہيں كتاب خدا كى طرف فيصلہ كے لئے بلا يا جاتا ہے تو ايك فريق مكر جاتا ہے او ربالكل كنارہ كشى كرنے والے ہيں _

١_ فيصلے كيلئے كتاب خدا كى طرف بلائے جانے پر اہل كتاب كا سركشى كرنا بہت تعجب آور ہے_

ألم ت-رالى الذين و هم معرضون

٢_ اہل كتاب كا كتاب خدا كى حكمرانى سے سركشى كرنا ان كے كفر كى دليل ہے_

ألم ت-رالى الذين أوتوا نصيبا و هم معرضون لگتاہے يہ آيت اہل كتاب كے كفر كو بيان كررہى ہے كہ جس كى پہلے والى آيت ميں تصريح كى گئي ہے_

٣_ بعض اہل كتاب (يہوديوں ) كى اپنى آسمانى كتاب كے بارے ميں ناقص معلومات_

۴۳۷

ألم ترالى الذين أوتوا نصيبا من الكتاب

٤_ سابقہ آسمانى كتابوں كے حقائق كى تحريف اور اہل كتاب كى صرف بعض حقائق تك دسترسي_*أوتوا نصيبا من الكتاب

٥_ آسمانى كتاب سے ہدايت پانا اس كے بارے ميں مكمل علم حاصل كرنے پر موقوف ہے_

ألم ت-رالى الذين أوتوا نصيبا من الكتاب

٦_ تورات كو فيصل قرار دينے كے بارے ميں پيغمبر اكرم (ص) كى رائے كے بعد بعض يہودى علماء كا اسے قبول نہ كرنا_ألم ت-رالى الذين أوتوا نصيبا من الكتاب و هم معرضون مذكورہ بالا نكتہ آيت كے نقل كردہ شان نزول كى بنياد پر اخذ كيا گيا ہے_(مجمع البيان)

٧_ آسمانى كتاب قانون اور فيصلے كى كتاب ہے_يدعون إلى كتاب الله ليحكم بينهم

٨_ قرآن حكيم كا مخالفين كے ساتھ منطقى برتاؤ_يدعون إلى كتاب الله ليحكم بينهم

كيونكہ قرآن مجيدنے خود انہى كى كتاب كو فيصل قرار ديا ہے_

٩_ انبياء (ع) اور عدل و عدالت كى خاطر قيام كرنے والے جو كافروں كے ہاتھوں مارے گئے آسمانى كتابوں كى حكمرانى كے خواہاں تھے_*يدعون إلى كتاب الله ليحكم بينهم يہ اس صورت ميں ہے كہ''يدعون'' كا محذوف فاعل وہى قتل كئے جانے والے لوگ ہوں جو اس سے پہلى آيت ميں مذكور ہيں يعنى يدعوہم المقتولون الى كتاب الله (يہ قتل كئے جانے والے لوگ انہيں كتاب خدا كى طرف بلاتے ہيں )_

١٠_اہل كتاب كے بعض علماء نے كتاب خدا كى حكمرانى اور فيصل ہونے كو قبول كرليا_

ثم يتولى فريق منهم بعض كا قبول نہ كرنا كچھ دوسرے بعض كے قبول كرنے پر مفہومى دلالت ركھتا ہے_

١١_ پيغمبر اكرم(ص) كے زمانے ميں بعض اہل كتاب كے علماء كا اسلام كى حقانيت كو قبول كرلينا_

ثم يتولى فريق منهم

١٢_ آسمانى كتاب كے فيصل بنانے كے بارے ميں اہل كتاب كے علماء كے درميان متضاد آراء پائي جاتى تھيں _

ثم يتولى فريق منهم

۴۳۸

١٣_ تورات ميں پيغمبراسلام(ص) كى سچائي كى علامتيں موجود تھيں _*

يدعون إلى كتاب الله ليحكم بينهم اگر ايسى نشانياں تورات ميں نہ ہوتيں تو پيغمبر اكرم(ص) كى تورات كے فيصل بنانے كى دعوت صحيح نہ ہوتي_

١٤_ پيغمبر اكرم(ص) كا يہوديوں ميں تورات كى بنياد پر فيصلے فرمانا اور ان ميں سے بعض كا تورات كے حكم كو نہ ماننا_

يدعون إلى كتاب الله ليحكم بينهم ثم يتولى فريق منهم اس آيت كے شان نزول ميں آيا ہے كہ ايك يہودى مرد و عورت نے زنا كيا تو پيغمبر اكرم(ص) نے انہيں تورات كے مطابق سنگسار كرنے كا حكم ديا تو اس سے يہوديوں ميں غم و غصّہ كى لہر دوڑ گئي_

آسمانى كتابيں : ١، ٢، ٣، ٤، ٥، ٧، ١٠، ١٢، ١٤ آسمانى كتابوں كى تحريف ٤، آسمانى كتابوں كى حكمرانى ٩

آنحضرت(ص) : آپ (ص) اور آسمانى كتابيں ١٣; آپ (ص) اور تورات ١٣; آپ(ص) اور يہودى ٦، ١٤;آپ (ص) كى صداقت ١٣

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٦، ١٠، ١١، ١٢، ١٤

انبياء (ع) : انبياء (ع) كے اہداف ٩;انبياء (ع) كا قتل ٩

اہل كتاب١١: ان كا كفر ٢; ان كى سركشى ١، ٢; ان كے علماء ١٠، ١١، ١٢; ان كے مومنين ١١;اہل كتاب اور آسمانى كتابيں ١، ٢، ٣، ٤، ١٠، ١٢، ١٤; اہل كتاب اور تورات ٣; اہل كتاب كا اختلاف ١٢

بصيرت: بصيرت كى اہميت ٥

تورات: ٣، ٦، ١٣

عدل خواہ لوگ: ان كا قتل ٩

قانون: قانون كے منابع و مصادر ٧

قرآن كريم: قرآن كريم كى منطق ٨

۴۳۹

مخالفين: مخالفين كے ساتھ برتاؤ كا طريقہ ٨

ہدايت: ہدايت كا پيش خيمہ ٥

يہود: ٦، ١٤ ان كى ناآگاہى ٣; علمائے يہود ٦; يہود اور تورات ٦

ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ قَالُواْ لَن تَمَسَّنَا النَّارُ إِلاَّ أَيَّامًا مَّعْدُودَاتٍ وَغَرَّهُمْ فِي دِينِهِم مَّا كَانُواْ يَفْتَرُونَ (٢٤)

يہ اس لئے كہ ان كا عقيدہ ہے كہ انھيں آتش جہنم صرف چند دن كے لئے چھوئے گى او ران كو دين كے بارے ميں انكى افترا پردازيوں نے دھو كہ ميں ركھا ہے _

١_ خرافات كى پابندي، بے بنياد عقيدے اور خيالى امن كا احساس وہ عوامل ہيں جن كى وجہ سے اہل كتاب نے اسلام سے روگردانى كي_ثمّ يتولى فريق منهم ذلك بأنهم قالوا لن تمسنا النار

٢_ بعض اہل كتاب كا يہ باطل عقيدہ كہ وہ چند دن سے زيادہ جہنم كى آگ ميں نہيں رہيں گے_

ثمّ يتولى فريق منهم ذلك بأنهم قالوا لن تمسنا النار

٣_ جہنم كى آگ ميں ہميشہ نہ رہنے كے احساس نے اہل كتاب كو گمراہ كرنے ميں مؤثر كردار ادا كيا_

ثمّ يتولى فريق منهم ذلك بأنهم قالوا لن تمسنا النار و غرّهم

٤_ جھوٹے اورخرافاتى عقائد و نظريات گمراہى اور فريب كا موجب ہيں _قالوا لن تمسنا النار و غرهم فى دينهم

٥_ اہل كتاب كے علماء جو كتاب خدا كے فيصلے سے روگرداں تھے اپنے گناہكار ہونے كا پورا يقين ركھتے تھے_

لن تمسنا النار إلا أياما معدودات

٦_ اہل كتاب كا اپنى قومى اور نسلى برترى كا معتقد ہونا_*

لن تمسنا النار

يہوديوں كا يہ سمجھنا كہ انہيں معمولى سا عذاب ہوگا''لن تمسنا''ميں ''نا''كے قرينہ سے يہ احتمال ديا جاسكتا ہے كہ ان كا يہ سمجھنا اپنے آپ كو برتر نسل سمجھنے كى وجہ سے تھا_

۴۴۰

۱۰_گناہ گار، لوگوں كے نامہ اعمال كے دقيق آور جامع ہونے كى وجہ سے حيرت زدہ اور سخت پريشان ہو جائينگے_

ى ويلتنا مال هذا لكتاب لايغادر صغيرة ولا كبيره

۱۱_ گناہ گار لوگ اپنے، اعمال پرمشتمل كتاب كو ديكھتے ہى اپنى موت كى آرزو كريں گے _

ويقولون ى ويلتنا مال هذا الكتاب

''ويلہ'' اور'' ويل''كا معنى ''ہلاكت ''ہے اور ويلہ كامونث ہو نا مبالغہ كا فا ئدہ ديتا ہے گناہگاروں كى طرف سے اسكے ساتھ ندا دينا بتا تا ہے كہ وہ اپنے اعمال نامہ كا مشا ہدہ كرنے كے بعد انہيں اپنے ليے سوائے ہلاكت و عذاب كى راہ ديكھائي نہ دى لہذا اسكو منادى قرار ديا اور اسے طلب كيا يعنى حالت اتنى خراب اور پست ديكھى كہ اپنے ليے صرف ہلاكت كو ہى راہ حل سمجھا _

۱۲_ ہر چھوٹا و بڑا عمل، نا مہ اعمال ميں درج ہے يہاں تك انسان كا معمولى سا عمل بھى شمار كيا گيا ہے _

لا يغادر صغيرةولاكبيره الا احصيه

'' غدر'' و ''مغادرہ'' سے مراد ترك ہے اور''لايغادر ...'' يعنى نہ ہر چھوٹے بڑے كو چھو ڑا ہے اور نہ ہى چھوڑيگا _

۱۳_ انسانوں كے اعمال، فنا نہيں ہو نگے بلكہ روز قيامت انكے سا منے حا ضر اور مجسم ہو نگے _ووجدوا ما عملوا حا ضر

''ووجدوا '' كا ظاہر يہ ہے كہ يہاں تاسيس ہے نہ تا كيد يعنى پچھلے جملات سے ہٹ كر ايك نيا مطلب بيان ہوا ہے اور وہ يہ ہے كہ اعمال نامہ كے علاوہ خود اعمال بھى لوگوں كے سامنے حا ضر ہونگے _

۱۴ _ روز قيامت، گناہ گار لوگ اپنى بد كا رى اور مستحق عذاب ہونے كا اقرار كريں گے_

ى ويلتنا مال هذه الكتب ووجدوا ما عملوا حاضراً ولا يظلم ربّك احدا ً

۱۵_ آخرت ميں الہى سزائيں ، انسان كے اعمال كا نتيجہ ہيں _ووجدوا ما عملوا حاضرا

۱۶_اللہ تعالي، روزقيامت كسى پر بھى ظلم نہيں كرے گا_ولا يظلم ربّك احدا

۱۷_قيامت ميں انسانوں كے اعمال كا خود حاضر ہونا، عدالت كے اجرا ء ہونے پر تائيد اور معمولى سے بھى ظلم كى الله تعالى كى درگاہ سے نفى ہے _ووجدوا ما عملوا حاضراً ولا يظلم ربّك احدا اعمال نامہ ميں اعمال كے درج ہونے كے علاوہ اعمال كا حاضر اور مجسم ہونا يہ سب روز قيامت، احكام الہى كے دقيق ہونے اور سزاؤں كے عادلانہ ہونے پر تاكيد كررہے ہيں اوراس مطلب كو بيان كررہے ہيں كہ قيامت كے دن پيش كئے جانے والے مدارك و اسناد غير قابل انكار ہونگے_

۴۴۱

۱۸_اللہ تعالى كا ہر قسم كے ظلم اور بے عدالتى سے منزّا ہونا اسكى ربوبيت كا تقاضا ہے _

ووضع الكتاب ولا يظلم ربّك احدا

۱۹_قيامت ميں لوگوں كے اعمال كا عادلانہ طور پر حساب و كتاب اور ميزان، الله تعالى كى ربوبيت كا لازمہ ہے _

ووضع الكتاب ولايظلم ربّك احدا

۲۰_قيامت كا بر پا ہونا اور اسكا نظم و نسق الله تعالى كى عدالت كا جلوہ ہيں _ووضع الكتاب ولايظلم ربّك أحدا

قيامت سے مربوط آيات كے تذكرے كے بعد الله تعالى كے ظلم سے منزہ ہونے كى بات يہ نكتہ بھى بيان كررہى ہے كہ يہ نظام اور اسكى تمام جہات كى اساس يہ ہے كہ الله تعالى كسى پر ظلم و ستم نہيں كرتا اس نے عدالت كو قائم كرنے كے كيلئے تو قيامت كو برپا كيا ہے_

آرزو :موت كى آرزو۱۱

آسائش پسند لوگ :آسائش پسند لوگوں كا آخرت ميں ڈر ۵;قيامت ميں آسائش پسند لوگ ;

اسماوصفات :صفات جلاليہ ۱۶;۱۷;۱۸

اعمال نامہ :اعمال نامہ كا ديكھا جانا ۱،۳،۷;اعمال نامہ كا جامع ہونا ۱۰،۱۲;اعمال نامہ كو ديكھنے كے آثار ۱۱;قيامت ميں اعمال نامہ ۱

اقرار :سزا كے مستحق ہونے كا اقرار ۱۴

الله تعالى :الله تعالى اور ظلم ۱۶،۱۷;اللہ تعالى كا منزہ ہونا ۱۶;اللہ تعالى كى اخروى عدالت ۱۷; الله تعالى كى ربوبيت كے آثار ۱۸;۱۹;اللہ تعالى كى عدالت كا باعث ۱۸،۱۹;اللہ تعالى كى عدالت كى علامات ۲۰

تكبر :تكبر كے آثار ۶

جرم :جرم كے اسباب ۹;جرم كے موارد ۶//خود :خود پر اقرار ۱۴

خوف :آخرت كے خوف كا باعث ۸;آخرت كے خوف كے اسباب ۶;عمل سے خوف ۳

دنيا پرستى :دنيا پرستى كے آثار ۶

شرك :شرك كے آثار ۶

عمل :عمل كا آخرت ميں حساب كتاب ۱۹;عمل ك

۴۴۲

آخرت ميں مجسم ہونا ۱۷; عمل كا تحرير ہونا ۲; عمل كى آخرت ميں سزا ۱۵;عمل كے آخرت ميں آثار ۱۵;عمل كے مجسم ہونے كے آثار ۱۷;

قيامت :قيامت كا برپا ہونا ۲۰;قيامت كى خصوصيات ۱ ،۴،۷; قيامت ميں حساب و كتاب۱۹; قيامت ميں عمل كا مجسم ہونا ۱۳; قيامت ميں وحشت زدہ لوگ ۵

گنا ہ گارلوگ :قيامت ميں گناہ گار لوگ ۳،۵;گناہ گارلوگوں كا آخرت ميں اقرا ر ۱۴;گناہ گار لوگوں كا آخرت ميں تعجب ۱۰;گناہ گارلوگوں كا آخرت ميں چہرہ ۴;گناہ گار لوگوں كا آخرت ميں خوف ۳;گناہ گارلوگوں كى آخرت ميں آرزوہ ۱۱;گناہ گار لوگوں كى آخرت ميں پريشانى ۱۰;گناہ گارلوگوں كا اعمال نامہ ۱۰،۱۱

متقين :متقين كا اعمال نامہ ۷;قيامت ميں متقين ۷

معا د :معاد كو جھٹلا نے كے آثار ۹

آیت ۵۰

( وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ كَانَ مِنَ الْجِنِّ فَفَسَقَ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِ أَفَتَتَّخِذُونَهُ وَذُرِّيَّتَهُ أَوْلِيَاء مِن دُونِي وَهُمْ لَكُمْ عَدُوٌّ بِئْسَ لِلظَّالِمِينَ بَدَلاً )

اور جب ہم نے ملائكہ سے كہا كہ آدم كو سجدہ كرو تو ابليس كے علاوہ سب نے سجدہ كرليا كہ وہ جناب ميں سے تھا پھر تو اس نے حكم خدا سے سرتابى كى تو كيا تم لوگ مجھے چھوڑكر شيطان اور اس كى اولاد كو اپنا سرپرست بنا رہے ہو جب كہ وہ سب تمھارے دشمن ہيں يہ تو ظالمين كے لئے بدترين بدل ہے (۵۰)

۱_ آدم كيلئے فرشتوں كے سجدے اورا بليس كى سركشى كي داستان، عبرت آموز اور قابل توجہ ہے _

واذقلنا للملئكة اسجدوالا دم

( إذ) ( إذكر ) كى مانند فعل مقدر كيلئے ظرف ہے يعنى (اس وقت كو ياد كرو الله )تعالى كا پيغمبر (ص) يا لوگوں كو آدم كيلئے سجدہ كى داستان ياد كرنے كا فرمان اس تذكرہ كے اہم اور عبرت آموز ہونے كو واضح كررہاہے _

۲_ الله تعالى نے سب فرشتوں كو حكم ديا كہ آدم كو سجدہ كريں _واذقلنا للملئكة اسجدوالأدم

( الملائكة ) ميں ''الف لام'' استغراق كيلئے ہے يعني'' سب كے سب فرشتے ''

۴۴۳

۳_ فرشتے الہى فرمان كے مطابق ،انسانى زندگى كو منظم كرنے كى خدمت ميں مشغول ہيں _قلنا للملئكة اسجدو ا لا دم فسجدوا

(سجود) كا حقيقى معني، تسليم ہونا اور جھكنا ہے ممكن ہے كہ يہاں آدم كے در مقابل سجدہ كا حكم زمين پرپيشانى ركھنے كے معنى ميں نہ ہو بلكہ اسكا معنى آدم كے ليے تسليم ہونا اسكى اطاعت كرنا اور اسكى ضروريات اور دوسرى لازمى چيزوں كو پوراكرنا ہو _

۴_ آدم، ايك عظيم اور فرشتوں سے برتر مخلوق ہے_واذقلنا للملئكة اسجدوا لادم

سجدہ كا كوئي بھى معنى بھى ہو وہ بتارہا ہے كہ آدم فرشتوں كى نسبت بلند و بالا مقام پر فائز تھے اور ايسا مقام كہ فرشتوں كو انكے مقابل سجدہ كا حكم ديا گيا_

۵_اللہ تعالى نے سب فرشتوں كے سامنے آدم كو عظمت و تكريم بخشى _وإذ قلنا للملئكة اسجدوا ل ادم فسجدوا

۶_ انسا ن، فرشتوں سے بہتر قدر و منزلت پانے كا زمينہ اور انكےليے سجود ہونے كى صلاحيت و لياقت ركھتے ہيں _

إذقلنا للملئكة اسجدوا لادم

۷_تمام فرشتوں نے بغير كسى چوں چرا اور توقف كے آدم كے سامنے سجدہ كے الہى فرمان كى اطاعت كي_

واذ قلنا للملئكة اسجدو ا لا دم فسجدوا

( فسجدوا) ميں حرف (ف) بغير كسى وفقہ كے پيچھے آنے پر دلالت كررہا ہے يعنى سجدہ كا فرمان بغير كسى تاخير كے انجام ديا گيا_

۸_ابليس كو بھى فرشتوں كى مانند، آدم كيلئے سجدہ كا حكم ديا گيا تھا _فسجدوا الاّ ابليس

۹_آدم كيلئے سجدہ كے معاملہ ميں ابليس نے الله كى اطاعت سے سركشى كى _فسجدوا الا ّابليس ففسق عن أمر ربّه

( فسق ) سے مراد شريعت كى حدودسے خارج ہونا ہے (مفردات راغب )

۱۰_ابليس، الله تعالى كے فرمان كى سركشى كرنے سے پہلے فرشتوں كے ہم پلہ اور انہى جيسى منزلت ركھتاتھا_

واذقلنا للملئكة اسجدوا لا دم فسجدوا إلّا ابليس

۱۱_ ابليس فرشتوں كى محفل ميں ہونے كے با وجود موجودات جنات كےقبيلے سے تھا _فسجدوا إلّا ابليس كان من الجنّ

۴۴۴

۱۲_فرشتوں كى ذات، خدا كے در مقابل فرمانبردار ذات و فطرتہے _واذقلنا للملئكة اسجدوا لا دم فسجدوا الاّ ابليس كان من الجنّ شيطان كى نافرمانى كے بعد اسكى حقيقت كى وضاحت، اسكے فرشتوں كے ساتھ حقيقى او ر ذاتى فرق كى طرف اشارہ ہے كہ جو مندرجہ بالا مطلب كى طرف بھى اشارہ ہوسكتى ہے_

۱۳_ الہى حكم كے مقابل، ابليس كے فسق اور سركشى كا تعلق بنيادى طور پر اسكى حقيقت و ذات سے تھا_

كان من الجنّ ففسق عن أمر ربّه

فاء تفريع يہ بتارہى ہے كہ ابليس كا جن ہونا اسكے فسق كى بنيا د بنا اور ممكن ہے كہ يہ مراد ہو كہ جن كى ذات ميں حق انتخاب ركھا گيا ہے اور وہ اطاعت پر مجبور نہيں ہے اس حوالے سے ابليس نے خود فسق كى راہ كو اختيار كيا_

۱۴_ (جن )با شعور اور اختيار ركھنے والى مخلوق ہے_كان من الجنّ ففسق عن أمر ربّه

نافرمانى اور سركشي، حق انتخا ب ركھنے كى دليل ہے اور حق انتخاب اس مخلوق كوعطا ہوتا ہے جو تشخيص كى قوت ركھتى ہو_

۱۵_۱نسان كى تخليق سے بہت پہلے جنات كى تاريخ ہے_اسجدوا ل ادم الا ابليس كان من الجنّ

۱۶_مقام ربوبيت ،فرامين كو جارى كرنے اور اطاعت چاھتے كا تقاضا كرتاہے _قلنا للملئكة اسجدوا امر ربّه

۱۷_ابليس نے الله تعالى كے فرمان كى اطاعت كرنے كے ضمن ميں مرحلہ كمال و رشد تك پہنچنے كى ضمانت كے با وجود نافرمانى كى _ففسق عن أمرربّه

كلمہ (ربّہ) بتاتا ہے كہ الہى فرمان ابليس كے ضرر ميں نہ تھا بلكہ اسكے كمال و رشد كے ليے، الله تعالى كى ربوبيت كے حوالے سے تھا _

۱۸_ ابليس اور اسكى نسل،انسانوں كى دشمن ہے _أفتتخذونه و ذريّته أوليا ء من دونى وهم لكم عدوّ

۱۹_شياطين كى انسانوں كے ساتھ عداوت كے باوجود، بعض لوگوں كى طرف سے شيطان اور اسكى نسل كى سرپرستى ميں ہونا، ايك بيہودہ ، عجيب اور لائق سرزنش كام ہے_أفتتّخذونه وذريّته أوليا ء من دونى وهم لكم عدوّ

(أفتتخذونه )ميں '' ہمزہ استفہام'' تعجب كے ساتھ انكار والے معنى ميں ہے _

۲۰_مشركين كا عقيدہ تھا كہ شياطين اور جنات كائنات كے كاموں اور انكى تدبير ميں دخالت كا حق ركھتے

ہيں _أفتتخذ ونه وذريّته أولياء من دوني

۴۴۵

بعد والى آيت كے قرينہ سے شياطين كى سرپرستى والے و ہم سے مراد يہ گمان ہے كہ وہ كائنات كے امور اور تخليق كے كا موں ميں دخل اندازى اور نظارت كرتے ہيں اس عقيدہ كى بناء پر مشركين شياطين، شرسے بچنے كى بجائے اس كى ستائش كرتے تھے _

۲۱_شياطين كى سرپرستى كے ساتھ ساتھ الله تعالى كى سرپرستى نا ممكن ہے _ا فتتّخذونه و ذرّيتّة أوليا ء من دونى

۲۲_فقط الله تعالى كى سرپرستي، قبوليت اور بھروسہ كے لائق ہے _ا فتتّخذونه و ذرّيتّه أولياء من دونى

۲۳_شيطان كا آدم كو سجدہ كرنے سے انكا ر، اسكى انسانوں كے ساتھ عداوت كو ظاہر كررہاہے _

فسجدوا الا إبليس ...وهم لكم عدوا

۲۴_انسانوں كو چاہيے كہ ہميشہ اپنے حوالے سے شياطين كے كينہ اور عداوت كى طرف توجہ ركھيں اور انكى اطاعت سے پرہيز كريں _ا فتتّخذونه و ذرّيتّه أولياء من دونى وهم لكم عدوّا

۲۵_ حقيقى اور سرپرستى كے لائق ولى كيلئے محبت اور دلسوزى كرنا ايك ضرورى امر ہے _

ا فتتّخذونه وذرّيتّه أولياء من دونى وهم لكم عدوا

الله تعالى نے شيطان كى عداوت كا تذكرہ كرتے ہوئے اسے سرپرستى كے لائق نہ جانتے ہوئے بتاياہے جس كا مطلب يہ ہے كہ رہبرى اور سرپرستى كينہ و عداوت سے پاك ہو اور محبت و شفقت كے ساتھ ہو_

۲۶_جنات، انسانوں كے ساتھ كينہ پرورى كى طاقت ركھتے ہيں _كان من الجنّ وهم لكم عدوّا

شيطان جوكہ انسانوں كے ساتھ عداوت ركھتا ہے وہ جنات كے گروہ سے ہے_ (كان من الجنّ) تو اسكا مطلب يہ ہے كہ جنات انسانوں كے ساتھ دشمنوں والا طرز عمل ركھنے پر قادر ہيں _

۲۷_شياطين اور جنات ميں اولا د و نسل كا سلسلہ چل رہا ہے _كان من الجنّ ...ا فتتّخذونه و ذرّيتّه أوليا ء من دوني

۲۸_ الله تعالى كو سرپرست ماننے كى بجائے شيطان كو سرپرست بنانا ايك ظالمانہ اور قبيح انتخاب ہے _أفتتخذونه ...بئس للظالمين بدل فعل'' بئس'' ميں ( ذم ) إبليسكے ساتھ مخصوص ابليس ہے اور'' بدلا'' اسكے ليے تميز ہے لہذا جملہ كامعنى يوں ہوگا كہ ظالموں كيلئے الله تعالى كى بجائے شيطان كا انتخاب قبيح ہے_

۲۹_ شيطان كے پيروكار اور اسے سرپرست بنانے والے ظالم ہيں _

۴۴۶

بئس للظالمين بدل

آدم (ع) :آدم(ع) كى تكريم ۵;آدم(ع) كى ملائكہ پربرترى ۴;آدم(ع) كے فضائل ۴;۵;آدم(ع) كے قصہ سے عبرت ۱;آدم(ع) كيلئے سجدہ ۱;۲ ; ۷ ; ۸ ;آدم (ع) كيلئے سجدہ كو ترك كرنا ۹;۲۳

ابليس :ابليس اور فرشتے ۱۰;ابليس سركشى سے پہلے ۱۰; ابليس كا جن ہونا ۱۱;ابليس كى جنس ۱۱; ابليس كى دشمن ۱۸; ابليس كى سركشى ۱،۹، ۱۷; ابليس كى سركشى كا سرچشمہ ۱۳;ابليس كى شرعى ذمہ دارى ۸;ابليس كى طبعت ۱۳ ابليس كى نسل كى دشمنى ۱۸; ابليس كے فسق كا سرچشمہ ۱۳

اطاعت :اطاعت كے اسباب ۱۶; شيطان كا اطاعت كرنے سے اجتناب۲۴;اللہ تعالى كى ولايت ۲۲;اللہ تعالى كى ولايت كو قبول كرنا۲۱; الله تعالى كے افعال ۵; الله تعالى كے اوامر ۲،۳; الله تعالى كے اوامر كے آثار۱۷; الله تعالى كے مختصّات۲۲

انسان :انسان كى صلاحيتيں ۶; انسان كى ضرورتوں كا پوراہونا ۳;انسان كى فرشتوں پر برترى ۶; انسان كے دشمن ۱۸، ۱۹، ۲۳; انسان كے ليے فرشتوں كا سجدہ ۶;انسانوں كى خدمت ۳; انسانوں كے ساتھ دشمنى ۲۶

جن :جن كا اختيار ۱۴;جن كا توليد مثل كرنا ۲۷; جن كا شعور ۱۴;جن كى تخليق كى تاريخ ۱۵;جن كى دشمنى ۲۶;جن كى نسل ۲۷

حق :حق كى ولايت كى نشانياں ۲۵

ذكر :آدم(ع) كے قصہ كا ذكر ۱;شياطين كى دشمنى كا ذكر ۲۴;شياطين كى عداوت كا ذكر ۲۴

ربوبيت :ربوبيت كے آثار ۶

شرك :افعال ميں شرك ۲۰

شيطان :شيطان كا توليد مثل كرنا ۲۷;شيطان كى دشمنى ۱۹;شيطان كى دشمنى كى نشانياں ۲۳;شيطان كى سركشى كے آثا ر ۲۳; شيطان كى ولايت قبول كرنا۲۱، ۲۸، ۲۹;شيطان كى ولايت قبول كرنے پر تعجب۱۹; شيطانى نسل ۲۷;

ظالم لوگ :۲۹

ظلم :ظلم كے موارد۲۸

عقيدہ :جن، كى تدبير كے بارے ميں عقيدہ ۲۰ ; شياطين كى تدبير كے بارے ميں عقيدہ ۲۰

عمل :ناپسنديدہ عمل ۱۹;۲۸

۴۴۷

فرشتے :فرشتوں كا ذمہ دارى پر عمل كرنا ۷;فرشتوں كا سجدہ ۱;۷; فرشتوں كا كردا ر۳;فرشتوں كى پيروى ۷; ۱۲ ; فرشتوں كى ذمہ داري۷; فرشتوں كى طبع ۱۲

كمال :كمال كے اسباب ۱۷

مشركين :مشركين كا عقيدہ ۲۰

موجودات :باشعور موجودات ۱۴

نافرمانى :خدا كى نافرمانى ۹;۱۷

ولايت:مقبول ولايت ۲۲;;ولايت ميں محبت ۲۵; ولايت ميں مہربانى ۲۵

ہدايت :ہدايت كے سباب ۱۶

آیت ۵۱

( مَا أَشْهَدتُّهُمْ خَلْقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَا خَلْقَ أَنفُسِهِمْ وَمَا كُنتُ مُتَّخِذَ الْمُضِلِّينَ عَضُداً )

ہم نے ان شياطين كو نہ زمين و آسمان كى خلقت كا گواہ بنايا ہے اور نہ خود انھيں كى خلقت كا اور نہ ہم ظالمين كو اپنا قوت باز و اور مددگار بناسكتے ہيں (۵۱)

۱_شياطين، آسمانوں اور زمين كى تخليق ميں حتّى كہ اپنى تخليق ميں بھى معمولى سى نگرانى اور دخل اندازى كا حق نہيں ركھتے _ما أشهدتّهم خلق السموات والا رض ولا خلق أنفسهم

''اشہاد'' يعنى دو سروں كو شاہد قرار دنيا اور اپنے حضور بلانا _ شياطين كى آسمانوں ، زمين اور اپنى تخليق ميں شاہد ہونے كى نفي، در حقيقت اس بات سے كنايہ ہے كہ كائنات كى پرورش و تدبير ميں انہوں نے معمولى سا كردار بھى ادا نہيں كيا ،كجا يہ كہ تخليق كے موقع پر انہيں بلايا جاتا اور وہ خلقت پر شاہد ہوتے _

۲_اشياء كى تمام جہات سے آگاہى اور اطلاع ركھنا ، ولايت اور سرپرستى كيلئے ضرورى شرط ہے _

ا فتتّخذونه و ذرّيتّه أولياء من دونى ...ما أشهدتّهم خلق السموات والارض

۳_ شياطين كا كائنات كى تخليق ميں حاضر نہ ہونا اس بات كى علامت ہےكہ وہ كائنات كى ولايت و تدبير كى صلاحيت نہيں ركھتے _ا فتتّخذونه و ذرّيتّه أولياء من دونى ما اشهدتّهم خلق السموات والاض

۴۴۸

۴_ ہر چيز كا خالق ہى اس كے امور كى تدبير اور سلجھانے كيلئے ايك طاقتور اور لائق ترين ذات ہے _

ا فتتّخذونه و ذرّيتّه أولياء من دونى ما أشهدتّهم خلق السموات والارض ولا خلق أنفسهم

الله تعالى نے شياطين كے تخليق ميں كردار ادا نہ كرنے كى بناء پر انكى ولايت كى صلاحيت كورد كرتے ہوئے اسكے مقابل،تمام چيزوں كے خالق ہونے كى بنا ء پر اپنى ولايت مطلقہ كى وضاحت فرمائي ہے اس نكتہ پر توجہ مندرجہ بالا مطلب بيان كرتى ہے_

۵_ مشركين نے كائنات كى تدبير ميں ايسے موجودات كو الله تعالى كى جگہ قرار ديا جو بذات خود الله تعالى كى مخلوق ہيں اوراپنى خلقت ميں معمولى ساحصہ بھى نہيں ركھتے _ا فتتّخذونه و ذرّيتّه أوليا ء ما ا شهد تّهم خلق ا نفسهم

۶_ الله تعالي، كائنات كى تخليق كے ساتھ ساتھ اسكى تدبير اور امور چلا نے ميں بھى واحد اور بلا شريك ہے _

ا فتتّخذ ونه و ذرّيتّه أولياء من دونى ...ما اشهدتّهم خلق السموات والارض

دو آيتوں كے باہمى ربط كو ديكھتے ہوئے (أوليا ء من دونى ) كى تعبير، تدبير او رولايت ميں توحيد پر اشارہ ہے اور (ما أشهد تهم ) ميں واحدمتكلم كى ضمير، تخليق ميں توحيد كى تشريح كررہى ہے _

۷_ اسباب ووسائل گمراہى سے كائنات كى تدبير ميں مددلينا، الله تعالى كيذاتمقدسہ سے بعيدہے _و ما كنت متخذالمضلّيں عضد جملہ ''ما كنت'' ( نہ ميں ايسا تھا اور نہ ہوں ) الله تعالى كے كام كا قانون اورطريقہ كاركو بيان كررہا ہے ( مضلّ ) يعنى گمرا ہ كرنے والا اور اسكا اس آيت ميں مصداق، شياطين ہيں اور ( عضد) سے مرا د بازو ہے اور اس سے يہاں مراد كام ميں مدد اور مددگار ہے_

۸_ دلسوز و بر حق ولايت كى موجودگى ميں غير صالح طاقتوں سے مدد طلب كرنا اس سے سازگار نہيں ہے _

وما كنت متخذا المظلّين عضدا

۹_شياطين كى سب سے بڑى خصوصيت گمراہ كرنا ہے _ا فتتّخذنه و ذرّيتّه أوليا ء وما كنت متخذ المضلّين عضدا ً

۱۰_ہدايت، ترقى اور كمال، كائنات كى تخليق ميں الله تعالى كے حقيقى مقاصد ہيں _

وما كنت متّخذالمضلّين عضدا

الله تعالى كا گمراہ كرنے والى طاقتوں سے فائدہ نہ اٹھا نا، اس بات كى علامت ہے كہ گمراہى ، تخليق كے ہدف سے سازگار نہيں ہے لہذ ا تخليق كا اصلى مقصد ہدايت اور راہ دكھانا ہے _

۴۴۹

۱۱_معاشرہ كے امور كى سوچ بچار اور باگ ڈور سجھنانےكيلئے گمراہ اور گمراہ كرنے والى طاقتوں سے فائدہ اٹھانا، ايك غلط كام اور غير الہى طريقہ ہے _و ما كنت متّخذالمضلّين عضدا

آسمان :آسمانوں كى خلقت ۱

الله تعالى :الله تعالى كا منزہ ہونا ۷;اللہ تعالى كى تدبير كا طريقہ ۷

انتظام كرنا :انتظام كا طريقہ ۱۱;انتظام كى شرائط ۴

تخليق :تخليق كا فلسفہ ۱۰

توحيد :توحيد ربوبى ۶

حق :حق كى ولايت كيلئے ركاوٹيں ۸

خالق :خالق كا كردار ۴

خالقيت :خالقيت ميں توحيد ۶

زمين:زمين كى خلقت ۱

شرك:ربوبيت ميں شرك كى رد۷

شيطان :شيطان كا كردار۱;شيطان كا گمراہ كرنا ۹; شيطان كى تدبير كو ر د كرنے كے دلائل ۳; شيطان كى خصوصيات ۹;شيطان كى خلقت ۱; شيطان كى ولايت كو رد كرنے كے دلائل ۳; شيطان كے كافى نہ ہونے كى نشانياں ۳

علم :علم كے آثار ۲

عمل :ناپسنديدہ عمل ۱۱

كمال :كمال كى اہميت ۱۰

مدد طلب كرنا :گمراہ كرنے والوں سے مدد طلب كرنا ۷،۱۱; گمراہوں سے مدد طلب كرنا ۸،۱۱

مشركين :مشركين كا ربوبيت ميں شرك كرنا ۵; مشركين كا عقيدہ ۵

منتظم :

۴۵۰

بہترين منتظم ۴

نظريہ كائنات :توحيدى نظريہ كائنات۶

ولايت :ولايت كى شرائط ۲;ولايت ميں علم ۲

ہدايت :ہدايت كى اہميت ۱۰

آیت ۵۲

( وَيَوْمَ يَقُولُ نَادُوا شُرَكَائِيَ الَّذِينَ زَعَمْتُمْ فَدَعَوْهُمْ فَلَمْ يَسْتَجِيبُوا لَهُمْ وَجَعَلْنَا بَيْنَهُم مَّوْبِقاً )

اور اس دن خدا كہے گا كہ ميرے ان شريكوں كو بلاؤجن كى شركت كا تمھيں خيال تھا اور وہ پكاريں گے ليكن وہ لوگ جواب بھى نہيں ديں گے اور ہم نے توان كے درميان ہلاكت كى منزل قرار ديدى ہے (۵۲)

۱_اللہ تعالي، روز قيامت مشركين كو ايك مو قع دے گا تا كہ اپنے خيالى و خود ساختہ معبو دوں سے مد د مانگيں _

نادوا شركاءى الذين زعتم

۲_ مشركين قيامت كے دن اس خيال سے كہ انكے معبود انكى مد د پر قادر ہيں جلد ہى ان سے مدد مانگيں گے _و يوم يقول نادوا فدعوهم ( فدعوہم) ميں ''فاء تعقيب'' كام كے بغير وفقہ كے ہو نے پر دلالت كررہى ہے اور قيامت والے كام ميں فعل ماضى كا استعمال بتاتاہے كہ موقع ملتے ہى مشركين مدد مانگ ليں گے _

۳_مشركين كے خيالى معبود اور شريك خدا، قيامت كے دن انہيں مدد كے حوالے سے كوئي بھى جواب نہيں ديں گے _

فدعوهم فلم يستجيبوا لهم

۴_مشركين كا اپنے معبودوں سے مدد مانگنے كا بے ثمر ہونا، الله تعالى كى طرف سے مشركين اور شيطان كى ولايت قبول كرنے والوں كيلئے تنبيہ ہے _و يوم يقول نادوا شركاءي فلم يستجيبوالهم

۵_ مشركين كے روزقيامت، اپنے معبودوں سے مدد

۴۵۱

مانگنے كے نتيجہ كا نہ نكلنا ايك ياد ركھنے والا منظر ہے _ويوم يقول نادوا شركاء ى وفلم يسّجيبوالهم

(يوم )فعل مقدّر ( إذكروا ) كيلئے مفعول ہے يعنى اس دن كو ياد كرو كہ

۶_ روزقيامت، مشركين، اپنے خيال معبودوں سے جدا اور دور ہونگے _و يوم يقول نادوا شركاءي

( ندا ) سے مراد آواز كو بلند كرنا اور آگے بڑھ كر بولنا ہے ( مفردات راغب ) ( فعل نادوا ) بتارہاہے_ كو مشركين اور انكے معبودوں كے درميان كافى فاصلہ ہوگا _

۷_ مشركين، روزقيامت بھى اپنے معبودوں سے اميد لگائے ہونگے _فدعوهم

۸_كائنات كے آغاز سے اختتام تك غير خدا، ہر كردار اور قدرت سے فاقد ہے _

ما أشهد تّهم خلق السموات والارض ويوم يقول نادوا فدعوهم فلم يستجيبوالهم

۹_ روزقيامت مشركين كے معبودوں كا كسى كام نہ آنا اورشرك كا باطل ہونا واضح ہوجا ئيگا _فدعو هم فلم يستجيبوالهم

۱۰_شرك، ہر قسم كى حقيقى بنياد اور اساس سے خالى اور صرف گمان پر قائم ہے _شركاءى الذين زعمتم

۱۱_ مشركين كے معبودوں كے درميان، با شعور موجودات بھى ہيں _شركاءى الذين زعمتم فدعوهم

(الذين ) اور ضمير'' ہم'' جو كہ ذوى العقول كيلئے ہے كى طرف توجہ كرتے ہوئے يہ معلوم ہوتاہے كہ مشركين كے معبود، صرف بت اور شعور سے محروم ديگر موجودات نہيں ہيں بلكہ بعض با شعور موجودات مثلا فرشتے اور جن، و غيرہ بھى ہيں _

۱۲_اللہ تعالي، روزقيامت مشركين اور انكے معبودوں كے درميان ہلاك كرنے والى ايك وادى قرار دے گا اور انكے درميان ہر قسم كا رابطہ نا ممكن ہوگا_و جعلنا بينهم مو بق

(وبوق) سے مراد ہلاك ہونا ہے اور'' موبق '' اسم مكان ہے يعنى ہلاكت والا مكان اور جگہ _

۱۳_شياطين اور مشركين كے دوسرے جھوٹے خدا، روزقيامت موجودہونگے _نادوا شركاء ى وجعلنا بينهم موبقا

گذشتہآيات كے قرينہ سے معلوم ہوتا ہے كہ شركاء سے مراد ابليس اور اسكى نسل ہے_

الله تعالى :الله تعالى كى مہلتيں ۱;اللہ تعالى كے ڈراوے ۴; الله تعالى كے مختصّات ۵

باطل معبود:

۴۵۲

باطل معبودوں كا شعور ۱۱;باطل معبودوں كا عجز ۳،۹; قيامت ميں باطل معبود ۶،۹،۱۲،۱۳

تخليق :تخليق كا آغاز ۸; تخليق كا انجام ۸

توحيد:توحيد افعالى ۸

ذكر :مشركين كے مدد گار نہ ہونے كا ذكر ۵

شرك:شرك كا باطل ہونا ۹;شرك كا فضول ہونا ۱۰

شيطان :شيطان كے پير كاروں كو خبردار ۴;قيامت ميں شيطان ۱۳

عجز :غير خدا كا عجز ۸

عقيدہ :باطل عقيدہ ۱۰

قيامت :قيامت ميں حقائق كا ظاہر ہونا ۹;قيامت ميں روابط كا ٹوٹنا ۱۲;قيامت ميں مدد مانگنا۱،۲; قيامت ميں ہلاكت ميں ڈالنے والى وادى ۱۲

مدد مانگنا :باطل معبودوں سے مدد مانگنا ۱;۲;۷; باطل معبودوں سے مد د مانگنے كا بے اثر ہونا ۴،۵

مشركين :مشركين كى آخرت ميں مدد طلبى كا رد ہونا ۳; مشركين اور باطل معبود ۶،۷،۱۲ ;مشركين كا باطل عقيدہ۲;مشركين كے محدود۷;مشركين كا لاوارث ہونا ۳;مشركين كاقيامت ميں آ نا ۱، ۳، ۵، ۶، ۷، ۱۲ ; مشركين كا مدد مانگنا۲; مشركين كو خبردار ۴; مشركين كو مہلت دينا۱; مشركين كى آخرت ميں جلدى ۲

آیت ۵۳

( وَرَأَى الْمُجْرِمُونَ النَّارَ فَظَنُّوا أَنَّهُم مُّوَاقِعُوهَا وَلَمْ يَجِدُوا عَنْهَا مَصْرِفاً )

اور مجرمين جب جہنم كى آگ كو ديكھيں گے تو انھيں يہ خيال پيدا ہوگا كہ وہ اس ميں جھونكے جانے والے ہيں اور اس وقت اس آگ سے بچنے كى كوئي راہ نہ پاسكيں گے (۵۳)

۱_ روزقيامت گناہ گار لوگ جہنم كى آگ كے شعلوں كو ديكھ رہے ہونگے _

ورء ا المجرمون النار

۲_ وہ ہلاكت ميں ڈالنے والى جگہ جوكہ مشركين اور انكے خيالى معبودوں كے درميان فاصلہ قرار پائے گي، جہنم كى آگ ہے _

وجعلنا بينهم موبقا_ وراء المجرمون النار

۴۵۳

۳_گنا ہ گا ر لو گ، روز قيامت اپنے جہنمى ہونے اور اس سے فرار نہ ہونے كو سمجھ جائيں گے _

فظنوا أنّهم مو اقعوها ولم يجدوا عنها مصرفا

فعل ( ظنّ) كے ساتھ گنا ہ گاروں كے جہنم ميں داخل ہونے كا بيان، يہ بتا تا ہے كہ اس حالت ميں اپنے آپ كو جہنمى سمجھيں گے ليكن ابھى كچھ اميد چاہے بلا وجہ ہى كيوں نہ ہو نجات كے بارے ميں ركھيں گے ليكن پھر جلد ہى سمجھ جائيں گے كہ اس سے راہ فرارنہيں ہے (مصرفا) اسم مكان ہے اس سے مرا د ايسا مكان كہ جہاں وہ لائيں جائيں گے جملہ ( لم يجدوا) يعنى ايسى جگہ كہ جہاں پناہ لينے كے ليے وہ جہنم كى آگ سے نجات پا جائيں وہ ڈھونڈ نہ پائيں گے_

۴_شرك، ايك جرم اور گناہ ہے كہ جس كا نتيجہ جہنم كى آگ ہے _نادوا شركاء ى ورء ا المجرمون النار فظنّوا ا نّهم مواقعوه

گذشتہ آيت كے قرينہ سے اس آيت ميں جرم كا واضح ترين مصداق ،شرك ہے _

۵_مشركين، روزقيامت جہنم كى آگ سے اپنى نجات كے درپے ہونگے _فد عوهم فلم يستجيوا لهم ...ولم يجدوا عنها مصرفا

گذشتہآيت ميں بيان ہو اہے كہ مشركين اپنے خيالى معبودوں كو بلاكر اپنى نجات كى كوشش كريں گے اور يہ آيت، انكى كوشش كى نا كامى كى خبر دے رہى ہے _

۶_مشركين ،روزقيامت آگ سے نجا ت پانے كيلئے كوئي راہ نہ پائيں گے _فظنّوا أنّهم مواقعوها ولم يجدوا عنها مصرف

لقظ ( مواقعہ ) جنگ كے بارے ميں استعمال ہوتا ہے ( مفردات راغب ) آيت كا مطلب يہ ہے كہ مشركين اپنے آپ كو آگ سے بچانے كيلئے كوشش كريں گے ليكن بچنے كى كوئي راہ نہيں پائيں گے _

باطل معبود :قيامت باطل معبود۲

جہنم:جہنم سے نجات۳،۵،۶;جہنمي۳;جہنم كى آگ ۱; جہنم كى آگ كا كردار ۲;جہنم كے اسباب ۴

شرك :شرك كا گناہ ۴;شرك كے آثار ۴

قيامت :قيامت ميں جہنم كا ديكھا جانا ۱;قيامت ميں ہلاكت ميں ڈالنے والى وادي۲

گناہ :

۴۵۴

گناہ كے موارد ۴

گناہ گار :قيامت ميں گناہ گار ۱،۳

مشركين :قيامت ميں مشركين ۲،۵; مشركين اور باطل معبود ۲;مشركين كا اخروى عجز ۶

آیت ۵۴

( وَلَقَدْ صَرَّفْنَا فِي هَذَا القرآن لِلنَّاسِ مِن كُلِّ مَثَلٍ وَكَانَ الْإِنسَانُ أَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلاً )

اور ہم نے اس قرآن ميں لوگوں كے لئے سارى مثاليں الٹ پلٹ كر بيان كردى ہيں اور انسان تو سب سے زيادہ جھگڑا كرنے والا ہے (۵۴)

۱_اللہ تعالى نے قران ميں انسان كى ہدايت كيلئے مختلف اندا زاور بہت سى مثالوں اور نمونوں كو بيان كيا ہے_

ولقد صرّفنا فى هذالقرآن للناس من كل مثلا

( صرّفنا ) ''بيّنا'' كے معنى ميں ہے يعنى ''ہم نے بيان كيا'' ( لسان العرب ) ليكن اس حوالے سے كہ باب تفعيل كثرت بيان ...،كرنے كيلئے ہے يہاں بہت سے بيان مراد ہيں اور كيونكہ كلمہ (صرّفنا )كى اساس، تصريف اور ايك حالت سے دوسرى حالت ميں تغيير ہے اس سے ثابت ہوتا ہے كہ يہ بيانات مختلف اور متعدد ہيں _

۲_مثال اور نمونہ كو لانا، قران كے بيان كے اندا ز ميں سے ہے نيز تبليغ اور حقائق كو بيان كرنے كيلئے مناسب روشوں ميں سے ہے _ولقد صرّفنا فى هذالقرآن للناس من كلّ مثلا

( مثل )كيلئے بہت سے معانى ہيں مثلا (شبيہ نظير) اور حديث ( نئي بات )'' ضرب المثل'' اور'' صفت ''تو گذشتہ آيات ميں قرينہ (واضرب لہم مثلاً رجلين )كى مناسبت سے اس آيت ميں اس سے مقصود، شبيہ اور نظير ہے_

۳_قران كى ہدايت والى مثالوں اور نمونوں ميں سے مغرور آسائش پسند كى كہانى ،ابليس كى سركشى اور روزقيامت مشركين كے اپنے معبودوں سے مدد مانگنے كا نتيجہ كا نہ نكلنا شامل ہيں _واضرب لهم مثلا رجلين ولقد صرفنا

فى هذا القرآن للناس من كل مثلا

يہ آيت گويا پيچھے گذرنے والى آيات بتيس سے باون تك ہر ايك پر كلى نگاہ ڈال رہى ہے _

۴_قرانى ہدايت، جامع اور تمام جھات كو شامل ہے _فى هذالقرآن للناس من كل مثلا

۴۵۵

كلمة (النّاس ) بتارہاہے كہ قرانى معارف كسى خاص گروہ سے خاص نہيں ہيں اور جملہ ( من كلّ مثل ) بتارہا ہے كو ہدايت كے حوالے ہر قسم كى مثال سے فائدہ اٹھايا گيا ہے _

۵_قران ايك عواميكتاب ہے لھذا ہر ايك كيلئے قابل فہم اور عمل ہے _ولقد صرّفنا فى هذا القرآن للناس من كل مثلا

( للناس ) ميں (لام ) انتفاع كيلئے ہے يعنى ہم نے لوگوں كے فائدہ كى خاطر قران ميں بہت سى مثالوں كو بيان كيا ہے _

۶_انسان، كائنات ميں سب سے زيادہ مجادلہ كرنے والا موجود ہے_و كان الإنسان أكثر شيء جدلا

(جدل) يعنى لڑائي كے انداز ميں گفتگو اور اپنى برترى چاہنا ( مفردات راغب ) البتہ غالب طورپر اس مقام كو جدال كہا جاتاہے جہاں گفتگو كا محور، باطل اور بے اساس باتيں ہوں _

۷_انسان ايك بحث كرنے والى اور حق كو قبول كرنے كيلئے مختلف دلائل او ر بيانات كا مشاہد ہ كرنے كى محتاج، مخلو ق ہے _ولقد صرّفنا فى هذا القرآن للناس من كل مثل و كان الإنسان أكثر شى جدلا

قران كے اندرمختلف مثاليں اوربيانات كے اشارہ كے بعد، انسان كے مجادلہ كرنے كا ذكر اس نكتہ كى طرف اشارہ كررہاہے كہ اس مخلوق كيلئے بہت سى باتيں كى جائيں اور مختلف انداز اختيار كيے جائيں تا كہ وہ قانع ہوجائے اورہدايت كى راہ پر ا س كى راہنمائي ہو _

۸_قران ميں متعدد مثالوں اورنمونوں كو پيش كرنے كا فلسفہ،انسان كى مجادلہ كرنے والى روح كو قانع كرنا اوراسے راہ حق پر رام كرنا ہے _ولقد صرّفنا فى هذالقرآن و كان الإنسان أكثرشي جدلا

۹_قرآن مجيد كى واضع اور روشن آيات كے مقابلے ميں جدل و اشكال تراشى ايك مذمومفعل ہے_

ولقد صرّفنا فى هذا القرآن ...وكان الإنسان أكثر شي جدلا

كلمہ (جدل) كے استعمال كے موارداس بات پر گواہ ہيں كہ اہلجدل نے اكثر اوقات باطل مطالب سے تمسك كيا ہے تا كہ كسى بھى طرح سے حق كے ساتھ مقابلہ كريں تو يہاں آيت كا مقصود جدل كى يہى مذموم قسم مراد ہے يعنى كفاركے قرانى آيات كے در مقابلعمل كى مذمت كى جارہى ہے_

انسان :انسان كا مجادلہ كرنا ۶،۷،۸;انسان كى صفات۶،۷

۴۵۶

تبليغ :تبليغ كى روش۲

حق :حق قبول كرنے كا پيش خيمہ ۷

حقائق :حقائق كو وضاحت كرنے كى روش۲

قرآن :قرآن سے فائدہ اٹھانا ۵;قرآن كا جامع ہونا ۴;قرآن كا سارے جہان كو شامل ہونا ۵;قرآن كا واضح ہونا ۵; قرآن كا ہدايت دينا۳;قرآن كى خصوصيات ۵; قرآن كى فہم ۵;قرآن كى مثاليں ۳; قرآن كے بيان كى روش ۲;قرآن ميں مجادلہ ۹;قرآنى بيان ميں تنوع ۱;قرآنى مثالوں كا فلسفہ ۸;قرآنى مثالوں كے فوائد ۱;۲;قرآنى ہدايتوں كى خصوصيات ۴

مجادلہ :مجادلہ پر سرزنش ۹

مدد مانگنا :باطل معبودوں سے مدد مانگنے كا بے اثر ہونا۳

مشركين :مشركين كا آخرت ميں مدد مانگنے كاہونا۳

مغرور باغ والا:مغرورباغ والے كاقصہ۳

ہدايت:ہدايت كى روش ۱

آیت ۵۵

( وَمَا مَنَعَ النَّاسَ أَن يُؤْمِنُوا إِذْ جَاءهُمُ الْهُدَى وَيَسْتَغْفِرُوا رَبَّهُمْ إِلَّا أَن تَأْتِيَهُمْ سُنَّةُ الْأَوَّلِينَ أَوْ يَأْتِيَهُمُ الْعَذَابُ قُبُلاً )

اور لوگوں كے لئے ہدايت كے آجانے كے بعد كون سى شے مانع ہوگئي ہے كہ يہ ايمان نہ لائيں اور اپنے پرودرگار سے استغفار نہ كريں مگر يہ كہ ان تك بھى اگلے لوگوں كا طريقہ آجائے يا ان كے سامنے سے بھى عذاب آجائے (۵۵)

۱_ الله تعالى نے لوگوں كے قرآن پر ايمان لانے اور انكے سابقہ كردار كے حوالے سے انكى بخشش چاہنے ميں ہدايت كى تمام ركاوٹيں ختم كردى ہيں _وما منع الناس ا ن يُومنوا إذجا ء هم الهدى ويستغفروربّهم

۲_لوگوں كا قران پر ايمان لانے اور بارگاہ الہى ميں استغفار كرنے سے پرہيزان كاالہى عذاب كے انتظار ميں بيٹھنے كے مترادف ہے _وما منع الناس أن يؤمنوإلّإن تا تيهم سنّة الأوّلين

۴۵۷

(ان يؤمنوا ) اصل ميں (من ا ن يؤمنوا ) تھا او ر (أن تا تيہم ) (منع ) كيلئے فاعل ہے ليكن يہ كہ معنى كا نظم و ضبط ايسے كلمہ سے وابستہ ہے كہ جو ''إلّا '' كے بعد مقدر ہے تو كہا جائيگا كہ (ان تا تيہم ) حقيقت ميں (انتظارأن تا تيہم) كے مقدر ہونے ميں ہے _يعنى (ما منع الناس من أن يؤمنوا الاّ انتظار أن تا تيهم ) مطلب يہ ہے كہ ان لوگوں كى حالت اس شخص كى حالت كى مانند ہے كہ جو عذاب كے انتظار ميں بيٹھا ہو و رنہ انكے ايمان ميں كوئي اور مانع نہيں ہے_

۳_ الله تعالى كى ہدايت كا مشاہدہ كرنے كے باوجود لوگوں كا ايمان كى طرف ميلان نہ ہونا ايك حيرت انگيز اور الله تعالى كے نزديك مذموم چيز تھي_وما منع الناس ا ن يُو منوا إذجاء هم الهدى

۴_الہى فرامين پر ايمان لانے كے بعد گذشتہ كردار سے مغفرت كى طلب كا واجب ہونا_

وما منع الناس أن يُو منوا إذ جاء هم الهدى و يستغفروا ربّهم

۵_ الہى فرامين پر يقين نہ ركھنا اور لغزشوں پر مغفرت طلب نہ كرنا، الہى عذاب كا باعث ہے_

و ما منع الناس أن يؤمنوا و يستغفروا ربّهم الاّ أن تا تيهم سنة الاوّلين

۶_ قران،سراپا ہدايت كتاب ہے_و لقد صرّفنا فى هذا القرآن و ما منع الناس أن يؤمنوا إذ جاء هم الهدى

گذشتہآيت كے قرينہ كى مدد سے ہدايت كا واضح ترينمصداق قرآن ہے ( الھدى ) مصدر كا ايسى چيزپر اطلاق كہ جو ہدايت دينے والى ہے در اصل اسكے ہدايت دينے ميں مبالغہ كو بيان كرنا ہے_

۷_ايمان اور استغفار، ہدايت پانے والوں كى نشانيوں ميں سے ہيں _أن يؤمنوا إذ جاء هم الهدى و يستغفروا ربّهم

۸_ ايمان اور استغفار، الہى عقاب و عذاب كے نازل ہونے سے مانع ہيں _

وما منع الناس أن يؤمنوا إذجاء هم الهدى و يستغفروا ربّهم إلّا أن تا تيهم سنتّه الاوّلين

۹_ الہى ہدايت سے محرم لوگ، گمراہ او رگناہوں ميں مبتلا ہيں _إذ جاء هم الهدى ويسغفروا ربّهم

خداوند عالم يہ جو فرمارہا ہے كہ لوگ كيوں ہدايت كے آنےكے با وجود مغفرت طلب نہيں كرتے؟ يہ چيز بتارہى ہے كہ ہدايت كے آنے سے پہلے وہ خواہ ناخواہ انحرا ف اور گناہ ميں مبتلا ء تھے _

۱۰_پروردگار كى بارگاہ ميں استغفار، ايمان كى علامتوں ميں سے ہے _أن يؤمنوا إذجاء هم الهدى و يستغفرواربّهم

۱۱_اللہ تعالى كى پروردگارى اور ربوبيت كا تقاضا ہے كہ انسان اسكى بارگاہ ميں بخشش چاہنے كيلئے التجاء كرے _

ويستغفروا ربّهم

۴۵۸

۱۲_انسان كا ہدايت كے مشاہدہ اور شناخت كے باوجود ايمان سے انكار، اسكے جدال پسند جذ بات كى عكاسى ہے _

و كان الإنسان أكثر شي جدلاً و مامنع الناس أن يُو منوا إذجاء هم الهدي

۱۳_ گذشتہ تاريخ، ايمان سے رو گردانى كرنے اور استغفار سے گريز كرنے والے لوگوں پر شاہدہے _إلّا أن تا تيهم سنة الاولين يہكہ عذاب كو پہلے والوں كيلئےالہى طريقہ كاربتارہى ہے يہ پچھلى امتوں كے فروان لوگوں كى طرف اشارہ كررہى ہے كہ وہ بعثت كے زمانہ كے كفار اور مشركين كى مانند عمل كيا كرتے تھے اور انہيں عذاب ديا گيا _

۱۴_اللہ تعالى نے اپنے سنت كى بناء پر گذشتہ زمانوں كے كفار كو جو ايمان اور استغفا ر سے رو گردان تھے، ہلاكت ميں ڈالا _

إلّا ان تا تيهم سنّة الاولّين

۱۵_حق كے منكرين كو سزا دينا، الله تعالى كى پرانى سنت ہے _و ما منع الناس أن يُومنوا إلّا أن تا تيهم سنّة الاوّلين

(سنتّہ) كا اولين كى طرف مضاف ہونا مصدر كا مفعول كى طرف مضاف ہونا ہے اوريہاں گذشتہ لوگوں كے بارے ميں سنت خدا، مراد ہے _

۱۶_كفر اختيار كرنے والوں كے ہلاك ہونے كى تاريخ اور الله تعالى كى جارى سنت كى طرف توجہ ، الہى فرامين پر ايمان لانے اور گناہوں سے معافى مانگنے كا باعث ہے _وما مَنَعَ الناس ان يؤمنوا ويستغفروا ربّهم ألّا أن تا تيهم سنّة الاوّلين

۱۷_قران كے منكرين كا عذاب، ممكن ہے گذشتہ لوگوں كے عذاب سے مختلف اقسام كے ساتھ ہو _

أن تا تيهم سنة الاولين أويا تيهم العذاب قبل اگر ( قبلاً)'' قبيل'' كى جمع ہو تو مختلف اقسام اور انواع كا معنى مرادہے توآيت كى تفسير يوں ہوگى كہ لازمى نہيں ہے ان كفار كا عذاب ، گذشتہ لوگوں كے عذاب كى مانند ہو بلكہ ممكن ہے كہ وہ اور اقسام كے عذاب ميں مبتلا ء ہوں _

۱۸_ قران كے كافر،بے خبرى ميں آنے والے عذاب يا سامنے سے واضح طورپر آنے والے عذاب كے خطر ے ميں ہيں _

أن تا تيهم سنة الاوّلين أويا تيهم العذاب قبل

اگر ( قُبُلا) مفر د ہو تو اسكا معنى ''ديكھا گيا ہے'' اور'' سامنے سے ہے'' تواس صورت ميں آيت كا مطلب يہ ہے_ كہ كفار پر (قُبُلا) كے مقابل كے

۴۵۹

قرينہ كى بدولت ہوسكتا ہے گذشتہ لوگوں كى مانند بے خبرى ميں عذاب آئے ياممكن ہے كہ واضح طو ر پر انكى نگاہوں كے سامنے ان پر عذاب آئے _

۱۹_حجت تمام ہونے كے بعد گذشتہ كفارپر عذاب نازل ہوتا رہا ہے_

وما منع الناس أن يؤمنوا إذجاء هم الهدى ...أويا تيهم العذاب قبل

اتما م حجت :اتمام حجت كا كردار۱۹

استغفار :استغفاركا پيش خيمہ ۱،۱۱،۱۶;استغفار كو ترك كرنے والوں كى ہلاكت ۱۴;استغفار كو ترك كرنے والے ۱۳;استغفار كو ترك كرنے كے آثار ۲،۵،۱۴;استغفار كى اہميت ۴;استغفار كے آثار۸،۱۰

الله تعالى :الله تعالى كى ربوبيت كے آثار ۱۱;اللہ تعالى كى سرزنشيں ۳;اللہ تعالى كى سنتيں ۱۴،۱۵; الله تعالى كى طرف التجاء كا باعث ۱۱;اللہ تعالى كى ہدايت ۱،۳

الله تعالى كى سنتيں :عذاب دينے كى سنت ۸

انسان :انسان كے مجادلہ كرنے كى علامتيں ۲

ايمان:الہى تعليمات پر ايمان ۴; الله تعالى كى ہدايتوں پرايمان كا باعث ۱۶;ايمان سے دورى پر تعجب ۳; ايمان سے دورى پر سرزنش ۳;ايمان سے دورى كے آثار ۲;۵;۱۲;ايمان كى ر كادٹوں كا دور ہونا ۱; ايمان كى علامات۱۰;ايمان كے آثار۸ ; بے ايمانى كے آثار ۱۴;قران پر ايمان كا باعث ۱

پہلى امتيں :پہلى امتوں كا عذاب ۱۷;پہلى امتوں كى تاريخ ۱۳

حق :حق قبول نہ كرنے والوں كى سزا كا يقينى ہونا ۱۵

ذكر :تاريخ كے ذكر كرنے كے آثار ۱۶; كفار كى ہلاكت كے ذكر كے آثار ۱۶

سزا :سزاكے موانع ۸

عذاب :عذاب كا باعث ۲;عذاب كے اسباب ۵; عذا كے موانع ۸;ناگھانى عذاب ۱۸;واضح عذاب ۱۸

قران:قران جھٹلانے والوں كا عذاب ۱۸; قران جھٹلا نے والوں كے عذاب كا مختلف ہونا ۱۷; قران كى خصوصيات ۶; قران كا ہدايت دينا ۶; قران سے دورى كے آثار ۲

كفار :تاريخ ميں كفار ۱۳;كفار پر اتمام حجت ۱۹; كفار كا عذاب ۱۹; كفا ر كا ہلاك ہونا ۱۴; كفار كى گمراہى ۹; كفار كى لغزش ۹

۴۶۰

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897

898

899

900

901

902

903

904

905

906

907

908

909

910

911

912

913

914

915

916

917

918

919

920

921

922

923

924

925

926

927

928

929

930

931

932

933

934

935

936

937

938

939

940

941

942

943

944

945