تفسير راہنما جلد ۱۰

تفسير راہنما 8%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 945

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 945 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 247171 / ڈاؤنلوڈ: 3402
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۱۰

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

مددسے يہاں پروردگار سے ملاقات سے مراد اس كى رضايت اور جزا كا سامنا كرنا ہے_

۱۲_ الله تعالى كى رضا اور اس كے اجر و ثواب تك پہنچنے كا واحد راستہ اعمال صالحہ اور اس كى خلوص كے ساتھ عبادت ہے_فمن كان يرجوالقاء ربّه فليعمل عملاًصالحاًولا يشرك بعبادة ربّه أحدا

۱۳_گمان و اميدكى حدتك قيامت پرايمان ، عمل صالح كى طرف ميلان اور شرك ورياسے دورى اختيار كرنے مين بہتر كردار ادا كرتا ہے_فمن كان يرجوا لقاء ربّه فليعمل عملاًصالحا و لا يشرك بعبادة ربّه أحدا

۱۴_ايمان اورعقيدہ عمل كى صورت ميں ظاہر ہوتا ہے _فمن كان يرجوا لقاء ربّه فليعمل عملاًصالحا

۱۵_الہى فكر ميں مبدا اور معاد پر ايمان كھبى بھى عمل صالح سے جدا نہيں ہوسكتے _

إلهكم إله واحد فمن كان يرجوالقاء ربّه فليعمل عملا ً صالحا

حرف ''فا'' كے ذريعے اس آيت كے جملوں كا ربط يہ معنى دے رہا ہے كہ ان مراتب ميں سے ہر مربتہ پچھلى مرتبہ سے كسى صورت ميں جدا نہيں ہے يعنى توحيد پرست كو چاہئے كہ ہميشہ پروردگار كى ملاقات كا اميد وار رہے اور جو بھى ايسا ہے اسے چاہيے عمل صالح اختيار كرے _

۱۶_بلند مستقبل كيلئے اميداوار ہونا صحت مند زندگى كے منظم ہونے ا ور انسان كے عقائد و عمل كے صحيح ہونے ميں اہم كردار ادا كرتا ہے _فمن كان يرجوالقاء ربّه فليعمل عملاً صالحا ً ولا يشرك بعبادة ربّه أحدا ً

۱۷_ كوئي موجود حتّى كہ انبياء بھى الله تعالى كے شريك ہونے كى صلاحيت نہيں ركھتے _

قل إنما أنا بشر مثلكم ...الهكم اله واحد ...ولا يشرك بعبادة ربّه أحدا

۱۸_ عمل كا درست ہونا صرف خلوص اور شرك كے معمولى سے تصور سے پاك ہونے كى صورت ميں ميسّر ہے_

فليعمل عملاً صالحاً ولا يشرك بعبادة ربّه أحد جملہ '' ولا يشرك '' ہوسكتا ہے اس جملہ ''فليعمل ...'' كى تفسير ہو _

۱۹_اللہ تعالى كى واحد نيت پر اعتقاد ( توحيد نظرى ) ضرورى ہے كہ خالصا نہ عبادت اوراسكے غير كى پرستش كى ترك ( توحيد عملى ) كے ساتھ ہو _إلهكم إله واحد فمن كان ...ولا يشرك بعبادة ربّه أحدا

۲۰_اللہ تعالى كى ربوبيت كى طرف توجہ انسان كو خالصانہ عبادت اور شرك سے پر ہيزكرنے پر ابھارتى ہے _

ولا يشرك بعبادة ربّه أحدا

۲۱_ توحيد، نبوت، قيامت اور عمل صالح كے انجام دينے كى طرف دعوت پيغمبر اسلام (ص) كى دعوت كا خلاصہ ہے _

۵۸۱

قل إنما أنا بشر ...ولا يشرك بعبادة ربّه أحدا

جملہ ''يوحى إليّ ...'' نبوت كو اور ''أنّما الہكم ...'' توحيد كو اور 'يرجوالقائ ...'' معاد كو اور ''عملا صالحا'' عمل صالح كو بيان كر رہا ہے

۲۲_عن أبى عبدا لله (ع) فى قوله :'' ...ولا يشرك بعبادة ربّه أحداً'': فهذا الشرك شرك رياء (۱)

اما صادق (ع) سے الله تعالى كے اس كلام''ولا يشرك بعبادة ربّه احدا'' كے بارے ميں روايت ہوئي كہ يہ شرك ريا والا شرك ہے _

۲۳_ الحسن بن على الوشاء قال : دخلت على الرضا(ع) وبين يديه إبريق يريد ان يتهيا منه للصلاة فد نوت منه لأصت عليه فا بى ذلك وقال : ...اما سمعت الله عزوجل يقول : ''من كان يرجو القاء ربّه فليعمل علملاً صالحاً ولا يشرك بعبادة ربّه أحداً ''وها أنا ذإ توضا للصلاة وهى العبادة فا كره أن يشركنى فيها أحداً (۲)

حسن بن على وشاد كہتے ميں كہ ميں : امام رضا عليہ السلام كى خدمت ميں حاضر ہوا انكے در مقابل ايك پانى كا برتن ركھاہوا تھا اور آپ اس سے وضو كرنا چاہتے تھے تا كہ نماز كيلئے تيارى كريں توميں قريب ہوا كہ پانى انكے ہاتھوں پر ڈالوں امام نے قبول نہيں كيا اور فرمايا :كيا تم نے يہ نہيں سنا كہ الله تعالى نے فرمايا:'' ...ولا يشرك بعبادة ربّہ احداً ...'' ميں چاہتا ہوں نماز كيلئے وضو كروں اور وہ عبادت ہے ميں پسند نہيں كرتا كسى كو اسميں شريك كروں _

آنحضرت :آنحضرت اور خرافات ۲; آنحضرت كا بشر ہونا ۳; آنحضرت كى دعوت ۲۱; آنحضرت كى رسالت ۱; آنحضرت كى طرف وحى ۳،۴،۸ ; آنحضرت كے بشر ہونے كا اعلان كرنا ۱; آنحضرت كے علم كا سرچشمہ ۴; آنحضرت كے علم كى حدود ۵

اخلاص :اخلاص كے آثار ۸

الله تعالى :الله تعالى كا بے نظير ہونا ۱۷;اللہ تعالى كى رضايت كى اہميت ۹; الله تعالى كى رضايت كے اسباب ۱۲; الله تعالى كى رضايت لينا ۹

اميدوار ہونا :اميدوار ہونے كے آثار ۱۶; قيامت كے بارے ميں اميدوار ہونے كے آثار ۱۲

انسان :انسانوں كا حشر ۱۰//انگيزہ :انگيزہ كے اسباب ۱۶/۲۰

____________________

۱) تفسير قمى ج۲ص۴۷ ' تفسير برہان ج۲ ص۴۹۶ ج۱_۲) كاپنى ج۳ ص۶۹ ح۱ ' نورالثقلين ج۳ ص۳۱۶ ح ۲۷۶_

۵۸۲

ايمان:الله پر ايمان ۱۵; ايمان اور عمل صالح ۱۵; ايمان كى طرف دعوت ۲۱;بے جا توقعات ;۵ ايمان كے آثار ۱۴; توحيد پر ايمان ۲۱; قيامت پرايمان ۲۱; قيامت پر ايمان كے آثار ۱۳; نبوت پر ايمان ۲۰

توحيد :توحيد عبادى ۷; توحيد كى اہميت ۸; توحيد كے آثار ۱۰

توحيد پرستان :توحيد پرستوں كى ذمہ دارى ۹

جزا :جز اكے اسباب ۱۲

خرافات :خرافات كا مقابلہ كرنا ۲

دينى رہبر :دينى رہبروں كى ذمہ دارى ۶

ذكر :الله تعالى كى ربوبيت كے ذكر كے آثار ۲۰

روايت :۲۲،۲۳

ريا:ريا سے مانع ۱۳;ريا كے آثار ۲۲

شرك :شرك سے اجتناب كرنے كے اسباب ۲۰; شرك

سے اعراض ۱۹; شرك سے موانع ۱۳; شرك عبادى ۲۲;شرك كا رد۱۷،۲۳

عبادت :عبادت ميں اخلاص ۱۹; عبادت ميں اخلاص كى اہميت ۱۲;عبادت ميں اخلاص كے اسباب ۲۰

عقيدہ :توحيد ميں عقيدہ ۱۹;عقيدہ كے صحيح ہونے كے اسباب ۱۶

عمل :عمل كے صحيح ہونے كے اسباب ۱۶

عمل صالح :عمل صالح كا پيش خيمہ ۱۳،۱۴،۱۸;عمل صالح كى اہميت ۱۲; عمل صالح كى طرف دعوت ۲۱

غلو :غلو سے مقابلہ كرنا ۶

قيامت :قيامت كا برپا ہونا ۱۰; قيامت كى خصوصيات ۱۱; قيامت ميں حقائق كا ظاہر ہونا ۱۱; قيامت ميں لقاء الله ۱۱

نظريہ كائنات :توحيدينظريہ كائنات ۷

وحي:وحى كا كردار ۴;وحى كى تعليمات ۸

۵۸۳

۱۹-سوره مريم

آیت ۱

( بسم الله الرحمن الرحیم )

( كهيعص )

بنام خدائے رحمان و رحيم

۱_ كہيعص ، قرآنى رموز ميں سے ہے _كهيعص

۲_عن جعفر بن محمد (ع) قال ...و (كهيعص ) معنا ه أنا الكافى ' الهادى ' الولى العالم ' الصادق الوعد (۱) امام جعفر صادق(ع) سے روايت ہوئي كہ آپ نے فرمايا : كہيعص كامعنى يہ ہے كہ ميں كافى ' ہادى ' ولى ' عالم اور صادق الوعد ہوں _

۳_عن امام على (ع) أنه دعا فقال : اللهم سا لتك يا كهيعص (۲) حضرت على (ع) سے روايت ہوئي كہ حضرت نے دعا كى اور فرمايا : اے خدا تجھ سے چاہتا ہوں اے كہيعص

اسماء صفات :۲،۳

حروف مقطعات:۱،۲،۳

روايت :۲/۳

قرآن :قرآنى رموز ۱

۵۸۴

آیت ۲

( ذِكْرُ رَحْمَةِ رَبِّكَ عَبْدَهُ زَكَرِيَّا )

يہ زكريا كے ساتھ تمھارے پروردگار كى مہربانى كا ذكر ہے (۲)

۱_زكريا(ع) اللہ تعالى كےنيك بندے اور اسكى خاص رحمت كے حامل تھے _ذكر رحمت ربّك عبده ذكريا

۲_ سورہ مريم زكريا (ع) پراللہ تعالى كى رحمت اور الطاف كوبيان كرنے والى ہے _ذكر رحمت ربّك عبده زكريا

''زكريا '' تو خبر ہے كہ اسكا مبتدا محذوف اسم اشارہ ہے يعنى '' ہذا '' ''المتلوّ ''ذكر، كہ اس سے مراد سورہ مريم ہے يا يہ كہ وہ مبتدا تھا اوراسكى خبر محذوف ہے يعني:''ذكر رحمت فيما يتلى عليك''

۳_ الله تعالى كاكى بندوں پر لطف و رحمت كا تذكرہ ذكر كرنے كے لائق ہے _ذكر رحمت ربّك عبده زكريا

۴_اللہ تعالى كى بارگاہ ميں عبادت اور بندگى اسكى رحمت كو متوجہ كرنے كا وسيلہ ہے _رحمت ربّك عبده

''عبدہ '' ''رحمت '' كيلئے مفعول ہے اسكا زكرياكے نام پر مقدم كيا جانا اور اسے عبوديت كے ذريعے توصيف كيا جانا، اسكے الہى رحمتوں كومتوجہ كرنے كے كردار پر اشارہ ہے _

۵_اللہ تعالى كى رحمت اسكى ربوبيت كا جلوہ ہے _رحمت ربّك

۶_ الله تعالى كى بندہ نوازى اورمحبت، پيغمبر(ص) پراسكى تربيتوں اور الطاف كے حامل ہونے كے ساتھ ہے_

ذكر رحمت ربّك عبده

يہ كہ الله تعالى نے اپنے بندہ زكر يا پر رحمت كو ''ربّك '' كى تعبير كے ساتھ پيغمبر ''كو خطاب '' كرتے ہوئے بيان كيا اس نكتہ كى طرف اشارہ ہے كہ اس نے آنحضرت كى تربيت ميں بھى اپنى بندہ نوازى والى رحمت سے دريغ نہ كيا _

____________________

۱)معانى الا خبار ص۲۲، ح۱ نورالثقلين ج۳ ، ص۳۲۰ح۴_

۲) تفسيرتبيان ج۷، ص۱۰۳ ، مجمع البيان ج۶ ص ۷۷۵_

۵۸۵

۷_ كہيعص، حضرت زكرياكے حق ميں الہى لطف كى سرگذشت كے رموز ميں سے ہے _

كهيعص، ذكر رحمت ربّك عبده ذكريا

كہا گيا ہے : كہيعص ہو سكتا ہے كہ مبتدا ہو اور ذكر اسكى خبر تواس صورت ميں خود كہيعص ايك قسم كا الله تعالى كى زكرياپر رحمت كے رموز كے تذكرہ ميں سے ہوگا _

آنحضر ت :آنحضرت كى تربيت ۶

الله تعالى :الله تعالى كى خاص رحمت ۱; الله تعالى كى ربوبيت كى علامات ۵ الله تعالى كى رحمت كا پيش خيمہ ۴;اللہ تعالى كى رحمت كے آثار ۵،۶

الله تعالى كا لطف :الله تعالى كے لطف كے شامل حال ۶،۷بندگا ن خدا ;۱

حروف مقطہ :۷

ذكر :الله تعالى كى رحمت كاذكر ۳

رحمت :رحمت كے شامل حال ۱،۲

زكريا(ع) :زكريا(ع) كا قصہ ۷;زكريا(ع) كى عبوديت ۱; زكريا(ع) كے فضائل ۱،۲،۷

سورہ مريم :سورہ مريم كى تعليمات ۲

عبادت :الله تعالى كى عبادت كے آثار ۴

عبوديت :عبوديت كے آثار ۴

قران :قران كے رموز۷

آیت ۳

( إِذْ نَادَى رَبَّهُ نِدَاء خَفِيّاً )

جب انھوں نے اپنے پروردگار كو دھيمى آواز سے پكارا (۳)

۱_ حضرت زكريانے لوگوں كى نگاہوں سے دور الله تعالى كو بلند آواز سے پكارااور اس سے حاجت طلب كي_

ا ذ نادى ربّه نداء ًخفيا

''ندائ'' يعنى كسى كو بلند آواز كے ساتھ پكارنا ''ذكر خفى '' كہ ذكركرنے اسے لوگوں سے چھپائے

۵۸۶

(لسا ن العرب)بعدوالى آيات يہ بيان كررہى ہيں كہ حضرت زكريا نے فرزند كى در خواست كے حوالے سے پكاراتھا_

۲_ حضرت زكرياكى الله تعالى كى بارگاہ ميں دعا اور مخفيانہ راز ونياز انكے خاص الہى رحمت شامل حال ہونے كا موجب تھا_

رحمت ربّك ...زكريا إذ نادى ربّه ندائً خفيا

''اذنادي'' كلمات''رحمت ربّك'' كيلئے ظرف ہے اس تركيب سے مراد يہ كہ حضرت زكرياپر اس وقت الله تعالى كى رحمت نازل ہوئي تھى كہ جب وہ الله تعالى كے ساتھ مخفيانہ مناجات كيا كرتے تھے_

۳_ انبياء بھى اپنى مشكلات كو حل كرنے كيلئے دعا كيا كرتے تھے_عبده زكريا_ إذنادى ربّه نداء ً

۴_ دعا ميں آواز كے بلند كرنے كا جواز _اذنادى ربّه ندائا

۵_ دعاكا پوشيدہ اور لوگوں كى نگاہوں سے دور ہونا دعا كے آداب ميں سے ہے _نادى ربّه نداء ً خفيا

حضرت زكرياكى پوشيدہ دعا كا تذكرہ اور بعد والى آيات ميں انكى دعا كى قبوليت كاذكر ،ممكن ہے مخفيانہ دعا كے پسنديدہ ہونے كى طرف اشارہ ہو_

۶_ حضرت زكريا كا لوگوں كے نزديك اپنى دعا كے مضمون كے ظاہر ہونے كا خوف _نادى ربّه ندائا خفيا

(بعد والى آيات ميں )''إنّى خفت الموالي'' كے قرينہ سے لفظ'' خفياً '' ہو سكتاہے حضرت زكريا كى لوگوں كا انكے دعا سے واقف ہونے كى پريشانى كى طرف اشارہ ہو_

۷_اللہ تعالى كا مقام ربوبيت بندوں كى درخواست كے قبول ہونے كا مقام ہے _إذنادى ربّه

۸_ دعا اور الله تعالى كى بارگاہ ميں التجاء كا انسانى زندگى كے تغيير وتبديل اور اسكى ضرورتوں كے پورا ہونے ميں اہم كردار ہے_ذكر رحمت ربّك عبده زكريا إذنادى ربّه

الله تعالى :الله تعالى كى خاص رحمت ۲: الله تعالى كى ربوبيت۷;اللہ تعالى كى رحمت كا پيش خيمہ۲

انبياء :انبياء كى دعا ۳; انبياء كى مشكلات ۳

انسان :انسان كى زندگى ميں مو ثر اسباب۸;انسان كى ضرورتوں كے پوراہونے ميں مو ثر اسباب ۸

دعا :دعا كى قبوليت كا سرچشمہ۷;دعا كے آثار ۳;۸; دعا كے آداب ۵;دعا كے احكام ۴; دعا ميں فرياد ۴ ;مخفيانہ دعا۱

۵۸۷

رحمت:رحمت كے شامل حال۲

زكريا(ع) :حضرت زكريا (ع) كا خوف ۶; حضرت زكريا(ع) كى دعا۱ ; حضرت زكريا(ع) كى دعاكاظاہر ہونا۶; حضرت زكريا(ع) كى دعا كے آثار ۲; حضرت زكريا(ع) كى مناجات كے آثار ۲

مشكلات:مشكلات كے دور ہونے كا موجب ۳

آیت ۴

( قَالَ رَبِّ إِنِّي وَهَنَ الْعَظْمُ مِنِّي وَاشْتَعَلَ الرَّأْسُ شَيْباً وَلَمْ أَكُن بِدُعَائِكَ رَبِّ شَقِيّاً )

كہا كہ پروردگار ميرى ہڈياں كمزور ہوگئي ہيں اور ميرا سر بڑھا پے كى آگ سے بھڑك اٹھا ہے اور ميں تجھے پكارنے سے كبھى محروم نہيں رہا ہوں (۴)

۱_ حضرت زكريابہت زيادہ بوڑھے اور ہذيوں كے كمزوراور سركے بالوں كے سفيد ہونے كى حالت ميں الله تعالى سے فرزند كے طالب تھے _قال ربّ إنّى وهن العظم منّى واشتعل الرا س شيبا

''عظم ''كے معنى ہڈى كے ہيں ''وهن العظم منّى ''يعنى ميرى ہڈياں كمزور ہوگئيں كلمہ ''شيباً'' تمييز ہے اور اس سے مراد بالوں كا سفيد ہوناہے ''اشتعال'' يعنى آگ لگنا(لسان العرب) جملہ ''اشتعل '' يعنى سرميں سفيد بال بھڑك اٹھے ہيں ممكن ہے ''شيبا:'' سے يہ مراد ہواور يہ بھى ممكن ہے كہ''اشتعل'' مادہ شع سے مشتق ہو (گھوڑ ے كى دم اور پيشانى كا سفيد ہونا)تو اس صورت ميں جملہ '' اشتعل '' يعنى سر كے بال سفيد ہوگئے _

۲_ حضرت زكريا(ع) نے اپنى دعا ميں الله تعالى كى ربوبيت كو وسيلہ قرارديا_قال ربّ إنّى وهن العظم ولم ا كن بدعائك ربّ شقيا

۳_ الله تعالى كى ربوبيت سے توسل اورا سكا بار بارذكر ، دعاكے آداب ميں سے ہے_قال ربّ ...لم أكن بدعائك رب ّ_

۴_حضرت زكريا(ع) نبى كى ہڈياں بڑ ھاپے كى وجہ سے كمزورہو گئي تھيں _إنى وهن العظم منّيا

۵_حضرت زكريا (ع) كے سركے بال بڑھاپے كى بنا پر سفيد ہو چكے تھے_واشتعل الرا س شيبا

۶_كمزوريوں اور نقائص كاشمار كرنا اور خواہشات كے تكميل اور ضرورتوں كو پوراكر نے ميں اپنى عاجزى كا اظہار دعا اورمناجا ت كے آداب ميں سے ہے_قال ربّ انّى وهن العظم منّى واشتعل الرا س شيبا

۵۸۸

۷_حضرت زكريا اپنى مشكلات دور كرنے كيلئے ہميشہ دعا كا سہاراليتے تھے _ولم أكن بدعا ئك ربّ شقيا

''بدعائك'' ميں ''با'' سببيہ يا '' فى '' كے معنى ميں ہے آيت سے مراد يہ ہے كہ ميں اپنى پہلى دعاوں ميں بھى كبھى محروم نہيں ہوا اور انكى وجہ سے سعادت مند رہا_

۸_ الله تعالى كى بارگاہ ميں دعا اور مناجات مشكلات كو ختم كرنے والى اور انسان كے دام شقاوت ميں گرفتار ہونے سے مانع ہيں _ولم أكن بدعائك ربّ شقيا

''سعادت ''كے در مقابل ''شقاوت '' ہے (مفردات راغب)سختى اور زحمت كے معنى ميں بھى آتا ہے_

۹_حضرت زكريا اپنى پورى زندگى ميں مستجاب الدعوة شخص تھے _ولم أكن بدعا ئك ربّ شقيا

۱۰_حضرت زكريا(ع) كا الله تعالى كے بارے ميں اپنى دعا كى قبوليت كے حوالے سے اميد وار ہونا _

ولم اكن بدعائك ربّ شقيا

۱۱_حضرت زكريا اپنى سعادت مندانہ زندگى كو الله تعالى كى بارگاہ ميں راز ونياز اور دعا كے مرہون منّت سمجھتے تھے_

ولم أكن بدعائك ربّ شقيا

۱۲_الہى لطف ورحمت كو متوجہ كرنے كيلئے اپنى پورى عمرميں اللہ تعالى كى باربار كى عنايت اور الطاف كاشمار كرنادعا كے آداب ميں سے ہے_قال ربّ ...لم أكن بدعائك ربّ شقيا

الله تعالى :الله تعالى كى رحمت كا پيش خيمہ ۱۲; الله تعالى كے لطف كاپيش خيمہ ۱۲

توسل :الله تعالى كى ربوبيت كے ساتھ توسل كرنا ۲;۳

دعا :دعا كے آثار ۷;۸;۱۱;دعا كے آداب ۳;۶;۱۲; دعا ميں اميدوار ہونا۱۰;دعاميں توسل ۳دعا ميں ضعف كااظہار۶

ذكر:الله تعالى كے لطف كا ذكر ۱۲

رفتار :رفتار كے انگيزے۸

زكريا (ع) : زكريا(ع) كا اميدوار ہونا ۱۰;زكريا(ع) كا بڑھاپا۱; زكريا(ع) كا توسل ۲; زكريا(ع) كاعقيدہ ۱۱;زكريا(ع) كا قصہ ۱;زكريا(ع) كى دعا۱;۲;۷;زكريا(ع) كى دعا كى قبوليت ۹;زكريا (ع) كى سعادت مندى ۱۱;زكريا(ع) كى سيرت ۷; زكريا(ع) كى مشكلات

۵۸۹

كادور كرنا۷; زكريا(ع) كى ہڈيوں كى كمزوري۱;۴;زكريا(ع) كے بالوں كاسفيد ہونا ۱;زكريا(ع) كے بڑھاپے كے آثار ۴،۵;زكريا(ع) كے فضائل ۹

سعادت:سعادت كے اسباب ۱//شقاوت :شقاوت كے موانع۸

فرزند:فرزند كى درخواست ۱//مستجاب الدعوة:۹

آیت ۵

( وَإِنِّي خِفْتُ الْمَوَالِيَ مِن وَرَائِي وَكَانَتِ امْرَأَتِي عَاقِراً فَهَبْ لِي مِن لَّدُنكَ وَلِيّاً )

اور مجھے اپنے بعد اپنے خاندان والوں سے خطرہ ہے اور ميرى بيوى بانجھ ہے تو اب مجھے ايك ايسا ولى اور وارث عطا فرما دے (۵)

۱_حضرت زكريا(ع) ان لوگوں كے بيجا تسلط سے پريشان تھے كہ جہنوں نے انكى وفات كے بعد انكى ذمہ داريوں كى باگ دوڑ سنبھالنى تھي_وإنّى خفت الموالى من ورائي

''مولى '' اور '' ولى '' كا ايك معنى ہے _يعنى وہ جو كسى شخص كے بعد اسكے متعلقہ امور كى سرپرستى كرتا ہے ( تاج العروس ) اگر چہ اسكے ساتھ رشتہ دارى نہ بھى ہو _

۲_ حضرت زكريا(ع) كى نگاہوں ميں انكے اقربا انكے مادى معاشر تى امور كو سنبھالنےكى صلاحيت نہيں ركھتے تھے_

وإنى خفت الموالى من ورائي

''موالى '' كے معانى ميں سے چچا زاد، بھانجا و غير جسے رشتہ دار مراد ہيں ( تاج العروس )

۳_ حضرت زكريا(ع) پشين گوئي كر رہے تھے كہ انكے بعد بہت سے ہاتھ انكى كوششوں كے ثمرہ كواڑاليں گے اور انكى زحمتيں بے نتيجہ رہ جائيں گى _وأنى خفت الموالى من ورائي

وہ چيز جسكے بارے ميں حضرت زكريا اپنے بعد ضائع ہونے يا منحرف ہونے ميں پريشان تھے نبوت نہ تھى _ كيونكہ الله تعالى صرف صالحين كو مقام نبوت پر پہنچا تا ہے بلكہ وہ انكى لوگوں كے درميان دينى اور معاشرتى شخصيت اور مقام تھى ياوہ مال تھا كہ جس ميں تصرف كا حق انہيں حاصل تھا بعد والى آيت ميں '' يرثنى و يرث '' كى توصيف دوسرے احتمال كو ترجيح دے رہى ہے _

۴_ انبياء اورالہى رہبر اپنى محصول اور كوششوں كے ثمرات كے معاملہ ميں دور انديش اور حساس ہوتے ہيں _

۵۹۰

وإنى خفت الموالى من ورائي

۵_ حضرت زكريا كى اہليہ بانجھ تھيں _وكانت امرا تى عاقر ''عاقراً'' سے مراد وہ مرد يا عورت ہے كہ جس سے بچہ نہيں ہو سكتا ( مفردات راغب )

۶_حضرت زكريا (ع) كى اہليہ بانجھ ہونے كے ساتھ ساتھ بوڑھى اور يائسہ بھى تھيں _وكانت امرا تى عاقر '' كانت '' كا فعل ممكن ہے يہ معنى بھى بيان كرے كہ حضرت زكريا كى اہليہ بچہ پيدا كرنے كے حوالے سے دو قسم كى مشكل ميں تھى (۱) بہت زيادہ عمر كا ہونا (۲) جوانى سے ہى بانجھ ہونا _

۷_ حضرت زكريا (ع) نے اپنى بانجھ اہليہ سے بچہ پيدا ہونے كے حوالے سے نااميد ہونے كے باوجود سالہا سال اسكے ساتھ اپنى ازدواجى زندگى گزارى _وكانت امرا تى عاقرا

۸_ حضرت زكريا (ع) صالح فرزند اور اپنى نسل ميں جانشين كے حاجت مند تھے _فهب لى من لدنك ولي لفظ ''وليا ''سے حضرت زكريا (ع) كى مراد بعد والى آيت ميں '' يرثنى ...'' قرينہ سے فرزند تھي_

۹_ حضرت زكريا اپنے بارے ميں معمول كے مطابق طبيعى اسباب كے ساتھ فرزند كى پيدائش كے حوالے سے مايوس ہو چكے تھے _وكانت امرا تى عاقراً فهب لى من لدنك وليا

۱۰ بيٹے كى پيدائش كے حوالے سے حضرت زكريا كى اميد كا محور ،صرف الہى رحمت و لطف تھافهب لى من لد نك ولي

۱۱_ صالح فرزند اور نيك وارث ،الہى عنايت ہے _فهب لى من لدنك وليا

۱۲_ الہى لوگوں كے دلوں ميں مطلقا يا لوسى اور ناميدى نا مناسب ترين حالات ميں بھى پيدا نہيں ہوتى _وكانت امرا تى عاقراً فهب لى من لدنك وليا حضرت زكريا(ع) اپنى اور بيوى كے بڑھاپے اور اسكے بانجھ ہونے كے باوجود الله تعالى كے رحمت پر اميد وار تھے اور حصول مقصد كيلئے كو شاں تھے _

۱۳_ سچے توحيد پرستو ں كى نظر ميں الہى ارادہ ،طبيعى اسباب پر حاكم ہے _وكانت امرا تى عاقراً فهب لى من لدنك وليا

۱۴_عن أبى جعفر (ع) ( فى قوله تعالى ) : ''وانى خفت الموالي'' قال هم العمومة وبنوالعم (۱) وإنى خفت الموالى '' كے بارے ميں امام باقر(ع) سے نقل ہوا كہ آپ نے فرمايا : موالى سے مراد چچا اورچچا زاد بھائي ہيں _

____________________

۱)مجمع البيان ج۶ 'ص۷۷۶'نورالثقلين ج۳' ص۳۲۳ 'ح۲۱_

۵۹۱

الله تعالى :الله تعالى كے ارادہ كى حاكميت ۱۳; الله تعالى كى نعمات ۱۱

اميداوار ہونا :الله تعالى كى رحمت پر اميد وار ہونا ۱۰;اللہ تعالى كے لطف پر اميد وار ہونا ۱۰

انبياء :انبياء كى دور انديشى ۴

دينى رہبر :دينى رہبروں كى دورانديشى ۴

روايت :۱۴

زكريا :زكريا كا اميدوار ہونا ۱۰; زكريا كى اہليہ كا بانجھ ہونا۵/۶/۷; زكريا كى پريشانى ۱; زكريا كى اہليہ كا بوڑہا ہونا ۶; زكريا كى توحيد ۱۰; زكريا كے جانشين ۱; زكريا كى خواہشات ۸; زكريا كے ماحصل كى نسبت خيانت ۳; زكريا كى دور انديشى ۱'۳; زكريا كے رشتہ دار ۱۴; زكريا كا عقيدہ ۲; زكريا كى گھر زندگى ۷; زكريا كے رشتہ داروں كا لائق نہ ہونا ۲; زكريا كى مايوسى ۹

طبيعى اسباب :طبيعى اسباب كا كردار ۹'۱۳

فرزند :فرزند صالح كى در خواست ۸

موحدين :موحدين كا اميد وار ہونا ۱۲; موحدين كا عقيدہ ۱۳; موحدين كے فضائل ۱۲

نعمت :فرزند كى نعمت ۱۱

ـآیت ۶

( يَرِثُنِي وَيَرِثُ مِنْ آلِ يَعْقُوبَ وَاجْعَلْهُ رَبِّ رَضِيّاً )

جو ميرا اور آل يعقوب كا وارث ہو اور پروردگار اسے اپنا پسنديدہ بھى قرار ديدے (۶)

۱_ حضرت زكريا(ع) نے الله تعالى كى بارگاہ ميں اپنے اور حضرت يعقوب(ع) كے خاندان كيلئے ايك وارث كي تمنا كى _

يرثنى ويرث من ء ال يعقوب

اگر چہ بعض نے يعقوب(ع) كو زكريا(ع) كى اہليہ اور جناب مريم (ع) كے چچا يعقوب بن ما ثان پر تطبيق دى ہے ليكن اكثر مفسرين انھيں وہى يعقوب بن اسحاق بن ابراہيم(ع) سمجھتے ہيں _

۲_ حضرت زكريا(ع) اپنى اوراپنى اہليہ كى ميراث كے نااہل افراد كے ہاتھ ميں جانے كے حوالے سے پريشان تھے _

فهب لى من لدنك ولياً _ يرثنى ويرث من ء ال يعقوب

۵۹۲

۳_حضرت زكريا(ع) كى اہليہ حضرت يعقوب(ع) نبى كى نسل سے تھيں _يرثنى ويرث من ء ال يعقوب

''يرثنى '' كے مقابل جملہ ' 'يرث من ء ال يعقوب'' شايد اس ليے ہو كہ انكى اہليہ خاندان يعقو ب سے تھيں اور وہ مال جو انہيں خاندان يعقوب(ع) سے ملا تھا وہ انكے بعد ان كے فرزند كے اختيار ميں جائے _

۴_حضرت زكريا(ع) ، حضرت يعقوب(ع) نبى كى نسل ميں سے تھے_يرثنى ويرث منء ال يعقوب

شايد جملہ ''يرث من ء ال يعقوب '' اس ميراث كى طرف اشارہ كررہاہو جويعقوب(ع) كى اولاد سے حضرت زكريا تك پہنچى اگر چہ لفظ تھى ''يرثني'' بھى اس ميراث كوشامل ہے ليكن حضرت زكريا (ع) كا اسكى حفاظت كيلئے اہتمام موجب بنا كہ اسكا عليحدہ تذكرہو_

۵_بچے كا ماں باپ سے وراثت پانا، حضرت زكريا (ع) كے زمانہ ميں رائج اور قبول شدہ چيز تھي_

فهب لى من لدنك وليّا_ يرثنى ويرث من ء ال يعقوب

۶_حضرت زكريا (ع) اور يحيى (ع) كى زندگى ميں خصوصى مالكيت كا وجود _فهب لى من لدنك ولياً_ يرثنى وير ث من ء ال يعقو ب

۷_ حضرت زكريا(ع) كااپنے آبادواجداد سے باقى رہى ہوئي يادگاروں كى حفاظت كااہتمام كرنا _

فهب لى من لدنك ولياً _ يرثنى ويرث من ء ال يعقوب

۸_حضرت زكريا (ع) نے الله تعالى سے دعا كى كہ انكا فرزند انكى اور انكى اہليہ كى زندگى ميں انتقال نہ كرے _

فهب لى من لدنك ولياً_ يرثنى ويرث من ء ال يعقوب

۹_حضرت زكريا (ع) نے اپنے فرزند كى معنوى صلاحيت اور لياقت كيلئے دعا كى _يرثني ...واجعله ربّ رضيّا

۱۰_حضرت زكريا(ع) نے الله تعالى سے ايسا فرزند مانگا كہ جوہر لحاظ سے تيرى رضايت كا سبب ہو_واجعله ربّ رضيا

لفظ ''رضياً' ' صفت مشبہ ہے جو مصدر ''رضا'' سے مشتق ہے ''رضي'' اس وقت استعمال ہوتاہے كہ جب صفت، موصوف ميں راسخ ہوچكى ہو لہذاكہا جاسكتاہے ''رضى '' يعنى وہ شخص جوہر حوالے سے مورد رضايت ہو_

۱۱_فرزند كے نيك ہونے كيلئے دعا كا ضرورى ہونا اگر

۵۹۳

چہ ابھى نطفہ منعقد نہ ہواہو _واجعله ربّ رضيا

۱۲_حضرت زكريا، فرزند مانگنے كى دعاكے وقت اس دعا كى قبوليت پر مطمئن تھے _

فهب لى من لدنك ولياً _ يرثنى ويرث ...واجعله ربّ رضيا

حضرت زكريا(ع) ،اگرچہ دعا مانگنے كى حالت ميں ہيں ليكن اسطرح بات كررہے ہيں كہ گوياانكى دعا قبول ہو چكى ہو اورجملہ '' واجعلہ ربّ رضياً'' كامطلب يہ ہے كہ اے الله تو جو مجھے فرزند عطاكرے گاوہ ہرلحاظ سے مورد رضايت بھى ہو _

۱۳_حضرت زكريا، الله تعالى كى بارگاہ ميں دعاكے ذريعہ اپنے بچے كيلئے اپنى اور خاندان يعقوب نبى (ع) كى ميراث سے صحيح مصرف كے حوالے سے مكمل توفيق كے طالب ہيں _يرثنى ويرث من ء ال يعقوب واجعله ربّ رضيا

۱۴_صالح اور شائستہ فرزند،بہت بڑى نعمت اور قيمتى گوہر ہے_يرثنى ...واجعله ربّ رضيا

۱۵_بچوں كاصالح اور شائستہ ہونا، الله تعالى كے ہاتھ ميں ہے اور يہ اسكى ربوبيت كى شان ميں سے ہے_

يرثنى و اجعلى رب رضيا

۱۶_ الہى لوگ، اپنے مادى مقاصد ميں بھى معنوى عظمتوں كى طرف متوجہ ہوتے ہيں _

فهب لى من لدنك ولياَ يرثنى واجعله رب رضيّا

۱۷_ ( ربّ) كے مقدس نام كے ساتھ توسل، دعا كے آداب ميں سے ہے _واجعله ربّ رضيا

۱۸_عن أبى عبدالله (ع) قال رسول الله (ص) ميراث الله _ عزّوجل _ من عبده المؤمن من ولد يعبد ه من بعده ثم تلا أبو عبدالله (ع) آية زكريا(ع) ( ربّ) هب لى من لدنك ولياً_ يرثنى و يرث من آل يعقوب واجعله رب رضيا (۱) امام صادق (ع) سے روايت ہوئي ہے كہ رسول خدا (ص) نے فرما يا : الله تعالى كى اپنے مؤمن بندہ سے ميراث، ايسا فرزند ہے كہ جو اس مؤمن كى وفات كے بعد الله تعالى كى عبادت كرے پھر امام صادق (ع) نے حضرت زكريا كى آيت تلاوت فرماتىرب هب لى من لدنك وليا يرثنى ويرث من آل يعقو ب واجعله رب رضيّا

آل يعقوب :۳;۴

ارث :ارث كى تاريخ ۵//الله تعالى :الله تعالى كى ربوبيت كے آثار ۱۵; الله تعالى كے افعال ۱۵

____________________

۱) كافى ج۶ص۳ح۱۲، نورالثقلين ج۳ ص۳۲۳ح۲۵

۵۹۴

توسل :الله تعالى كى ربوبيت كے ساتھ توسل ۱۷

خصوصى مالكيت :۶

دعا :دعا كے آداب

روايت : ۱۸

زكريا :زكريا كا اطمينان ۱۲; زكريا كا قصہ ۱،۲،۸،۹،۱۲ ،۱۳ ; زكريا كا نسب ۴;زكريا كا يادگارى كى حفاظت كيلئے اہتمام ۷;زكريا كى آرزو۱ ; زكريا كى پريشانى ۲; زكريا كى دعا ۸،۹،-۱۰، ۱۲ ; زكريا كى دعا كى قبوليت ۱۲;زكريا كى زوجہ كا نسب ۳;زكريا كى مالكيت ۶;زكريا كے خونى احساسات ۷; زكريا كے زمانہ ميں ارث ۵

فرزند :فرزند صالح كى اہميت ۱۸; فرزند صالح كيلئے درخواست ۱۰; فرزند كى اصلاح كا سرچشمہ ۱۵ ; فرزندكى توفيق كيلئے دعا ۱۳; فرزند كيلئے در خواست ۱۲;فرزند كيلئے دعا ۹; فرزند كيلئے دعا كى اہميت ۱۱

موحدين :موحدين كا معنويات كے حوالے سے اہتمام ۱۶; موحدين كى حاجات ۱۶;

ميراث :بہترين ميراث ۱۸

نعمت :نعمت كے درجات ۱۴; نعمت كے صالح وارث ۱۴

وارث :برے وارث كى حوالے سے پريشانى ۲; صالح وارث كى اہميت ۱; صالح وارث كى قدرو قيمت ۱۴

يحيى :يحيى كى مالكيت ۶

آیت ۷

( يَا زَكَرِيَّا إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلَامٍ اسْمُهُ يَحْيَى لَمْ نَجْعَل لَّهُ مِن قَبْلُ سَمِيّاً )

زكريا ہم تم كو ايك فرزند كى بشارت ديتے ہيں جس كا نام يحيى ہے اور ہم نے اس سے پہلے ان كا ہمنام كوئي نہيں بنايا ہے (۷)

۱_ حضرت زكريا (ع) كى صالح وارث كى خواہش كے حوالے سے دعا مستجاب ہوگئي _يا زكريا انا نبشرك بغلام

۲_ الله تعالى نے زكريا (ع) كو بشارت دى كہ ا نہيں ايك بيٹ عطا كرے گا _يا زكريا إنا نبشرك بغلام

۳_ حضرت زكريا(ع) ، نبوت اور القائے وحى كے مقام پر فائز تھے _يا زكريا إنا نبشرك بغلام

۵۹۵

اس آيت كا ظاہر يہ ہے كہ زكريا (ع) نے بذا ت خود اس الہى پيغا م كو وصول كيا نہ يہ كہ الہى پيغا م كو كسى اور نبى (ص) نے وصول كركے زكريا تك پہنچايا ہو_

۴_يحيى (ع) ايسا نام ہے جو الله تعالى كى طرف سے زكريا كے فرزند كيلئے معين ہوا _اسمعه يحيى لم نجعل له من قبل سميّا

۵_ نام اور نام ركھنے والے كى اہميت او راسكا بچے كى شخصيت ميں اثر _اسمه يحيى لم نجعل له من قبل سميّا

( اسمہ يحيى ) كى تعبير اس حوالے سے مورد وضاحت قرار پائي كہ اسكى تعيين الله تعالى كى طرف سے بدات خود ايك عظيم شرف اور قابل غور ہے_

۶_ حضرت زكريا (ع) كے زمانے سے قبل'' يحيي(ع) '' نام لوگوں كے در ميان نہيں تھا_اسمه يحيى لم نجعل له من قبل سميّا

( سميّ ) يعنى ہم نام ( تاج العروس ) اور جملہ ( لم نجعل )سے مراد يہ ہے كہ زكريا (ع) كے فرزند سے پہلے كسى كا يحيى نام نہيں ركھا گيا تھا _

۷_ يحيي(ع) كى معنوى شخصيت بے مثل تھى اوران سے پہلے كوئي اس مقام تك نہيں پہنچا تھا _لم نجعل له من قبل سميّ

( سمى ) كے ذكر شدہ معنى ميں سے ، نظير اور مثل بھى ہے ( مفردات راغب ) تو اس صورت ميں مراد يہ ہے كہ ماضى ميں كوئي بھى يحيى جيسى خصوصيات نہيں ركھتا تھا _

۸_ حضرت يحيى (ع) ،جناب زكريا (ع) اور خاندان يعقوب (ع) كے وارث تھے _

ير ثنى ويرث من ء ال يعقوب يا زكريا إنّا نبشرك بغلم اسمه يحىي

۹_ حضرت يحيى (ع) ايك الہى شخصيت اور الله تعالى كى خاص عنايت كے حامل تھے _لم نجعل له من قبل سميّا

۱۰_بوڑھے والد اور بانجھ والدہ كو فرزند عطا كرنے ميں الہى قدرت كا جلوہ _و كانت إمراتى عاقرا َ يا زكريا إنا نبشرك بغلام

۱۱_ تمام انسانوں كے ناموں كو الله تعالى معين فرماتا ہے_لم نجعل له من قبل سميّا

جملہ( لم نجعل ...) سے يہ مراد يہ نہيں ہے كہ وہ نام جنہيں الله تعالى نے بلا واسطہ معين كيا ان ميں ''يحيي'' نام نہيں تھا بلكہ مراد يہ ہے كہ اس زمانہ ميں يہ نام نہيں تھا _ تو اس كى فعل ( لم

۵۹۶

نجعل ) ميں الله تعالى كى طرف نسبت يہ بتا رہى ہے كہ باقى نا م بھى الله تعالى كے بنائے ہوئے ہيں اگرچہ اس ربط كوہر ايك نہيں جانتا _

۱۲_عن أبى جعفر (ع) قال : إنما ولد يحيى بعد البشارة له من الله بخمس سنين (۱) امام باقر (ع) سے روايت ہوئي كہ يقينا حضرت زكريا (ع) كو بشارت دينے كے پانچ سا ل بعد يحيى (ع) پيدا ہوئے_

آل يعقوب :آل يعقوب كے وارث ۸

الله تعالى :الله تعالى كى بشارتيں ۲; الله تعالى كى قدرت كى علامات ۱۰

بچہ :بچہ كى نفسيات ۵

بڑھايا :بڑھاپے ہے ميں بچے والاہونا ۱۰

روايت : ۱۲

زكريا :زكريا كا بيٹا ۲; زكريا كا فرزندوالا ہونا ۲; زكريا كا وارث ۸;زكريا كو بشارت ۲;ذكر يا كى دعا كى قبوليت ۱; زكريا كى نبوت ۳; ذكريا كے بيٹے كا نام ركھاجانا ۴;زكريا كے درجات ۳

شخصيت:شخصيت كى تشكيل ميں اسباب ۵

نام :نام كى اہميت ۵; زكريا كے زما نہ ميں يحيى ۶; يحيى نام كى تحليق۶

نام ركھاجانا :نام ركھے جانے كا سرچشمہ ۱۱

ورثا :صالح ورثاء كى درخواست ۱

يحيى (ع) :يحيى (ع) كى تا ريخ ولادت ۱۲; يحيى (ع) كى شخصيت ۹; يحيى (ع) كى معنوى شخصيت ۷;يحيي(ع) كى وراثت ۸; يحيى (ع) كے درجات ۹; يحيى (ع) نام ركھے جانے كا سرچشمہ ۴

____________________

۱) مجمع البيان ج۶ص۷۸۰، بحارالانوارج۱۴ ص۱۷۶

۵۹۷

آیت ۸

( قَالَ رَبِّ أَنَّى يَكُونُ لِي غُلَامٌ وَكَانَتِ امْرَأَتِي عَاقِراً وَقَدْ بَلَغْتُ مِنَ الْكِبَرِ عِتِيّاً )

زكريا نے عرض كى پروردگار ميرے فرزند كس طرح ہوگا جب كہ ميرى بيوى بانجھ ہے اور ميں بھى بڑھاپے كى آخرى حد كو پہنچ گيا ہوں (۸)

۱_ حضرت زكريا (ع) كو انتہائي بڑھاپے اور اہليہ كے بانجھ ہونے كى حالت ميں بيٹے كى خوشخبرى ملنا، ان كے ليے حيرت انگيز نويد ثابت ہوئي _أنى يكون لى غلم و كانت امرا تى عاقراًوقد بلغت من الكبر عتيّا

( ا نيّ ) يعنى كيسے اور كس طرح سے ( مصباح ) (عتيا) يہ '' عات'' كى جمع ہے اور مادہ ( عتو) سے مشتق ہے _يعني( حد سے گزرنا) جملہ ( قد بلغت ...) كا مطلب يہ ہے كہ ميں بڑھاپے ميں ان لوگوں كى مانند ہوگيا ہوں جوبڑھاپے ميں انتہا تك پہنچ گئے ہيں بعض اہل لغت نے ( عتيّاَ) كو مصد ر ليا ہے كہ جسكا مطلب ہڈيوں اور جو ڑوں كا خشك ہوجانا ہے ( الكشاف) اس صورت ميں جملہ يہ ہے كہ بڑھاپے كى وجہ سے ميرے بدن كے اعضاء خشك ہوچكے ہيں _

۲_ حضرت زكريا (ع) جاننا چاہتے تھے كہ وہ طبيعى شرائط كے ناسازگار ہونے كے با وجود كيسے صاحب فرزند ہونگے _

أنى يكون لى غلم و قد بلغت من الكبرعتيّا

(أنى ّيكون لى غلا م )كى تعبير بيان كررہى ہے كہ حضرت زكريا يہ جاننے كے مشتاق تھے كہ كس طرح يہ الہى وعدہ محقق ہوگا نہ كہ وہ اس معاملے ميں قدرت پروردگا ر پر شك كررہے تھے كيونكہ انہوں نے موجودہ موانع كا ملاحظہ كرتے ہوئے درخواست كى تھى _

۳_ حضرت زكريا، فرزندكى عنايت كو اپنے حق ميں الله تعالى كى ربوبيت كا جلوہ سمجھتے تھے _قال رب أنى يكون لى غلام

۴_ انبياء كا دانش وعلم محدود ہے _قال رب أنى يكون لى غلام

۵_ الہى افعال كے بارے ميں سوال اور اس پر تعجب ، الله تعالى كے برگزيدہ بندوں كے بلند مقامات كے منافى نہيں ہے _قال رب أنى يكون لى غلام

۶_ اوليا ء اللہ، اپنى حاجات كى قبوليت كيلئے ہميشہ معجزہ اور خارق العادہ چيزوں كے منتظر نہيں ہيں _

قال رب أنى يكون لى غلام

۵۹۸

حضرت زكريا(ع) ، اگر چہ الله تعالى كى قدرت مطلقہ پر ايمان ركھتے تھے _ ليكن انہيں اپنى دعا كى قبوليت كى قابل قبول وجہ سمجھ ميں نہيں رہى تھى اسى ليے انہوں نے اپنى حيرت كا جملہ (أنى يكون لى غلم )كہہ كر اظہار كيا _ اس سے معلوم ہوتا ہے كہ وہ ايسى توجيہ تلاش كررہے تھے كہ جو عادى اسباب اور علل كے ساتھ سازگار ہو _ ورنہ وہ ہر چيز كو الله تعالى كى قدرت كے ساتھ ممكن سمجھتے تھے_

۷_ حضرت زكريا(ع) كوجس وقت يحيى كى ولادت كى خوشخبرى ملى تو اس زمانہ ميں انكى اہليہ بوڑھى ہو چكى تھيں اور وہ شروع ميں بانجھ تھيں _وكانت إمراء تى عاقرا

بانجھ پن كے قديمى ہونے كے بيان كے ساتھ آيت ميں فعل''كانت'' اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ حمل كا زمانہ گذر چكا تھا_

۸_ حضرت زكريا، جناب يحيى كى ولادت كى خوشخبرى كے زمانہ ميں انتہائي بوڑھے اور انكى جنسى اور شہوانى قوت بھى ختم ہونے والى تھى _وقد بلغت من الكبر عتاي

۹_ حضرت زكريا(ع) ، الله تعالى كے ساتھ گفتگو كرتے وقت انتہائي مودبانہ انداز سے گفتگو كرتے تھے _

قد بلغت من الكبر عتي جملہ ( قد بلغت) جنسى طاقت نہ ركھنے سے كنايہ ہے _

۱۰_ الله تعالى كے ساتھ گفتگو ميں ادب كى رعايت ضرورى ہے _وقد بلغت من الكبر عتيا

۱۱_ حضرت زكريا(ع) ، اپنى اور اپنى اہليہ كى جوانى كے زمانہ ميں بچوں سے محروميت كى وجہ اپنى اہليہ كا بانجھ ہونا، سمجھتے تھے _وكانت إمراتى عاقراً و قد بلغت من الكبر عتيا

حضرت زكريا ،كى اہليہ كے ساتھ بانجھ ہونے كى صفت كا خصوصى ذكر مندرجہ بالا مطلب كوواضح كررہا ہے _

الله تعالى :الله تعالى كے ساتھ گفتگو كے آداب ۹;۱۰; الله تعالى كے افعال پر تعجب ۵; الله تعالى كے افعال كے بارے ميں سوال كرنا ۵; الله تعالى كى ربوبيت كى علامات ۳

انسان:انسان كى خلقت كے مراحل ۸

باپ :باپ كے تزكيہ كے آثار ۸

بشارت:

۵۹۹

يحيى كى ولادت كى بشارت ۲

جنسى غريزہ:جنسى غريزہ كى تقويت كيلئے پيش خيمہ ۱۲

حقائق :حقائق بيان كرنے كے اسباب ۱۱

دعا :دعا كے آداب ۴

ذكر :الله تعالى كى ربوبيت كا ذكر ۴

روزہ :آسمانى اديان ميں چپ كا روزہ ۱۰

زكريا كا قصہ ۱;۵;۶;۷زكريا كا قصہ ۱،۵،۶; زكريا كا گفتگو سے عاجزہونا ۵،۶;زكريا كوبشارت ۵;زكريا كى الله تعالى سے گفتگو ۹;زكريا كى اہليہ كا حاملہ ہونا ۱; زكريا كى خواہشات ۱،۲; زكريا كى دعا ۴; زكريا كى عبادات ۶;زكريا كے قصہ كى صفات ۱۴; زكريا كے قصہ ميں معجزہ ۱۴;زكريا كے گفتگو سے عاجزى پر تعجب ۷

طبيعى اسباب :طبيعى اسباب كا كردار ۱۳

فكر :فكر كے ارتكا زكا پيش خيمہ ۱۲

گوشہ نشينى :گوشہ نشينى كے آثار ۱۲

معجزہ :معجزہ كا كردار ۱۱;۱۴

نبوت :مقام نبوت اور الہى آيات ۳

نطفہ :نطفہ كے انعقاد كى اہميت ۸

يحيى :يحيى كى ولادت ميں الہى آيات ۵

آیت ۹

( قَالَ كَذَلِكَ قَالَ رَبُّكَ هُوَ عَلَيَّ هَيِّنٌ وَقَدْ خَلَقْتُكَ مِن قَبْلُ وَلَمْ تَكُ شَيْئاً )

ارشاد ہوا اسى طرح تمھارے پروردگار كا فرمان ہے كہ يہ بات ميرے لئے بہت آسان ہے اور ميں نے اس سے پہلے خود تمھيں بھى پيدا كيا ہے جب كہ تم كچھ نہيں تھے (۹)

۱_ خداوند عالم نے حضرت زكريا (ع) كے بڑھاپے اور ان كي زوجہ كے بانجھ پن كے باوجود حضرت يحيي(ع) كى ولادت كے بارے ميں مطمئن كيا _قال كذلك

۶۰۰

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897

898

899

900

محمد (ص) :_كا علمى احاطہ ،۱۷/۸۵;_كے مختصات ، ۱۷/۷۹;_كو اذيت، ۱۷/۴۵;_كوآيات خدا كامشاہدہ كرانا، ۱۷/۱;_كو ملكوت كا مشاہدہ، ۱۷/۱;_كو مسجد الحرام سے سير_كرانا،۱۷/۱;_اس كا فلسفہ ، ۱۷/۱;_كو بيت المقدس كى طرف سير_كرانا، ۱۷/۱;_كى اصول پرستي، ۱۷/۷۳;_كى امداد، ۱۷/۴۵;_كا غم واندوہ ، ۱۸/۶; _ اس كے عوامل، ۱۸/۶، ۱۹/۶۴;_كو انذار ، ۱۷/ ۷۳، ۷۵; _كے انذار ، ۱۷/۹۲، ۱۰۰ ،۱۰۵ ،۱۸ /۲،۴ ، ۱۹/ ۳۰، ۹۷;_اس كا استہزائ،۱۸/۵۶;_كا احساسات سے وابستہ ہونا، اس كا ممكن ہونا، ۱۷/۷۳ ، ۷۴ ،اس كے لئے كوشش، ۱۷/۷۳;_كا انفاق، ۱۷/۲۹ ;_كے مقاصد، ۱۹/۷ ۹ ;_ كا ايثار، ۱۸/۶;_كا ايمان ، ۱۷/۵۵ ;_كا انتخاب، ۱۷/۵۵; _ اس كا فلسفہ ، ۱۷/۱ ; _ كو بشارت ،۱۷/۷۹ ; _ كى بشارتيں ، ۱۷/۱۰۵ ، ۱۸ /۲،۱۹/۹۷;_كا بشر ہونا، ۱۷/۹۳ ، ۹۴، ۱۸/۱۱۰ ، اس كا اعلان، ۱۸/۱۱۰;_كا بے يارومددگار ہونا، ۱۷/۸۶; _كا باپ ہونا، ۱۷/۲۳ ; _ سے سوال، ۱۷/ ۸۵، ۱۸/۸۳; _ كى وحى كى پيروى ،۱۷/۷۳;_كى تاريخ، ۱۷/۱،۷۴، ۷۶;_كا دربدر ہونا، ۱۷/۷۷ ، اس كى سازش، ۱۷/۷۶;_اس كى سزا، ۱۷/۷۶;_كى تبليغ، ۱۷/۴۲، ۱۸،۲۹;_كى تربيت، ۱۹/۲;_اس كا سبب، ۱۸/۲۲; _ كى تعليمات اس كا محو ہونا، ۱۷/۸۶ ; _كودعاكى تعليم، ۱۷/۸۰; _كو جواب دينے كے طريقہ كى تعليم ، ۱۸/۲۴;_پرتفضل ، ۱۷/۸۷;_اس كى نشانياں ، ۱۷/۸۸; _كا تقرب ، ۱۷/ ۸۷; _ كا تكامل ، ۱۸/۲۴; _ كاشر عى وظيفہ، ۱۷/ ۷۲ ،۷۸، ۷۹، ۸۰، ۱۱۰ ، ۱۱۱ ،۱۸/۲۲ ،۲۸، ۱۹/۵۶; _كى كوشش، ۱۸/۶ ; _ كى تلاوت ،۱۷/۴۵ ، ۱۰۶; _كى توحيد عبادى ، اس كى تقويت كے عوامل، ۱۹/۶۵; _ كووصيت ، ۱۸/۲۴، ۲۷، ۲۸، ۱۹/۶۵،۸۴;_كے خلاف سازش، ۱۷/۴۷ ، ۷۳، ۷۴،۷۶،۷۷،ان كے خلاف بدگمانى كى سازش ، ۱۷/۴۷;_كا تہجد، ۱۷/۷۹;_كو دھمكى ، ۱۷/۷۷ ; _ پرتہمت، ۱۷/۴۷ ، ۴۸ ; _اس كے آثار، ۱۷/۴۸ ; _ ان پرسحرزدہ ہونے كى تہمت ، ۱۷/۴۷،۳۹;_ان پر تہمتكا ظلم، ۱۷/۴۷ ;_ان كى ثابت قدمى ، اس كے آثار، ۱۷/۷۴ ، ۷۵;_كا حامى ، ۱۷/ ۷۵; _ اور_كفار كے درمياں حجاب، ۱۷/۴۵;_كى حقانيت ، اس پرگواہى ،۱۷/۹۲ ; _ كى دنيا طلبى كاخطرہ، ۱۸/۲۸ ; _ كے رشتہ دار،ان كے حقوق، ۱۷/۲۶; _ اس سے مراد، ۱۷/۲۶;_سے تاكستان كى درخواست، ۱۷/۹۱ ;_ سے پانى كے چشمہ كى درخواست ، ۱۷/۹۰; _سے آسمان پرصعود كى درخواست ،۱۷/۹۳;_سے معجزہ كى درخواست ، ۱۷/۵۹ ; _سے نخلستان كى درخواست ، ۱۷/۹۱;_كے دشمن ، ۱۷/۴۷ ،۷۶، ۷۷، ۹۲، ان كى گمراہى كے آثار، ۱۷/۴۷;_ان كى سازش ، ۱۷/۴۸ ; _ ان كے برتاؤكا طريقہ ، ۱۷/۴۸;_ان كى ناكامى ، ۱۷/۴۸; _ ان كا ہدايت كا قبول نہ كرنا، ۱۷/۴۸; _ان كے مقابلہ ميں ہوشياري۱۷/۴۸;_كى دعا، ۱۷/۸۰; _ اس كى اجابت ، ۱۹/۸۴;_كى دعوت، ۱۸/۱۱۰;_كى دلدارى ،۱۷/۶۱، ۷۷، ۹۶، ۱۰۱، ۱۸/۹، ۴۸، ۱۹/

۹۰۱

۶۸; _كے خواب، اس ميں شجر ملعونہ، ۱۷/ ۶۰ ; _ اس ميں حقائق كا ظہور، ۱۷/۶۰;_اس ميں حقائق كے ظہور كا فلسفہ، ۱۷/۶۰;_پررحمت ، ۱۷/۸۷;_كى رسالت ، ۱۷/۴۲،۵۳ ،۵۶، ۸۰، ۸۱، ۹۳، ۱۰۵، ۱۰۶ ، ۱۱۰ ،۱۸/۲ ، ۴ ،۲۷،۱۰۳،۱۱۰;_كا رنج والم، ۱۸/۶ ; _ اس كے عوامل، ۱۸/۶;_كے ساتھ برتاؤكا طريقہ، ۱۷/۵۴; _ كى حيلہ سازي، ۱۷/۷۳، اس كے آثار،۱۷/۷۳; _ كى سيرت ، ۱۸/۲۸;_كى شفاعت ، ۱۷/ ۷۹ ;_كاصبر، ۱۹/۶۵; _ كا ضعف مالي، ۱۷/۲۸; _كى عبادات، ۱۹/۶۵، اس كے آثار،۱۸/۱ ; _كى عبوديت ، ۱۷/۱، اس كى تقويت كے عوامل، ۱۹/۶۵ ; _ كى عصمت ، ۱۷/۵۳، ۶۵،۷۴;_اس كا سرچشمہ ، ۱۷/۷۴;_كے علائق، ۱۸/۶;_كاعلم، ان كا علم لدني، ۱۸/۱۰۳،اس كا دائرہ كار، ۱۷/۵۱، ۸۶، ۱۸/۱۱۰،اس كا سرچشمہ، ۱۸/۸۳،۱۱۰;_كا پسنديدہ عمل، ۶/۱۸ ; _ كے فضائل ، ۱۷/۵۵، ۷۶،۸۵، ۹۳، ۱۹/۷۶;_كے زمانہ ميں قرآن،۱۹/۱۶;_كا قلب ، ۱۷/۸۷;_كى سزا، اس كى شدت، ۱۷/۷۵;_كے گواہ ، ۱۷/۹۶ ; _ كى گواہي، ۱۹/۸۳;_قيامت ميں ، ۱۷/۷۹;_مكہ ميں ، ۱۷/۷۶ ; _اور ابن سبيل، ۱۷/۲۸;_اور لوگوں كا ايمان، ۱۸/۲۹ ;_اور روح كى حقيقت، ۱۷/ ۸۵; _ اور خرافات، ۱۸/۱۱۰;_اور خطائ، ۱۷/۷۴، ۷۵; _ اور رشتہ دار، ۱۷/۲۸;_اور مشركين كے شبہات، ۱۷/۹۵; _اورغفلت ،۱۸/۲۴; _ اور اصحاب كہف كا قصہ ، ۱۸/۲۲;_اور لوگوں كا كفر، ۱۸/۲۹;_اور گمراہ افراد ، ۱۹/۷۵;_اور فقير مؤمنين ، ۱۸/۲۸;_اور مساكين ، ۱۷/۲۸; _اور مشركين ، ۱۷/۹۶;_اور مشركين مكہ، ۱۷/۴۲; _كے مخاطب، ۱۸/۲۸;_كى مدح، ۶/۱۸ ; _كا مربي، ۱۷/۵۵، ۶۰، ۶۵، ۷۹، ۸۵، ۸۷، ۱۸/ ۱۰۹ ، ۱۹/۶۴;_كى ذمہ دارى ، ۱۷/۲۶، ۲۸، ۲۹، ۴۲، ۴۵، ۴۸، ۵۰، ۵۱، ۸۰، ۸۳، ۸۸، ۹۳، ۱۰۰، ۱۰۱، ۱۸/۷، ۲۷، ۳۲، ۴۵، ۱۰۹، ۱۹/۱۶، ۳۹، ۴۱، ۵۱، ۵۴، ۵۶، ۷۵;_اس كا دائرہ كار ، ۱۷/۵۴، ۸۵، ۹۳، ۱۰۵، ۱۰۶، ۱۸/۲۲، ۲۹;_كى مشكلات ،۱۷/۷۴;_كى معراج ، ۱۷/۱،۶۰، اس كى تاريخ، ۱۷/۱،اس كا فلسفہ، ۱۷/۱ ،اس كى قدرت، ۱۷/۱،اس كى معراج جسماني، ۱۷/۱; _سے روگردانى كرنے والے ، ۱۷/۴۶، ۱۹/۹۷ ; _ كامعلم، ۱۷/۵۰، ۵۵، ۸۰، ۱۸/۲۲، ۲۶، ۲۹، ۸۳، ۱۰۳، ۱۹/۶۴;_كے مقامات، ۱۷/۱،۵۵، ۶۰ ، ۷۴، ۷۶، ۸۶، ۸۷، ۱۸/۱،ان كے اخروى مقامات،۱۷/۷۹،ان كے معنوى مقامات، ۱۷/۷۹ ; _ كى تكذيب كرنے والے ،۱۸/۴۸; _ پراحسان، ۱۷/۷۴،۸۷;_كے خلاف موقف اختيار كرنا، ۱۷/۱۰۱; _ كى نبوت ، ۱۷/۸۶، ۹۳، اس كا سبب، ۱۸/۱،اس كى تكذيب كرنے والے ، ۱۷/۹۳; _ پرنزول قرآن، ۱۷/۸۸;_كا كردار، ۱۷/۸۶، ۱۹/ ۹۷ ; _كى نماز، ۱۷/۱۱۰،ان كى نماز شب، ۱۷/۷۹،ان كى بيت المقدس ميں نماز، ۱۷/۱،ان كى شب معراج نماز، ۱۷/۱;_كو نہي، ۱۸/۲۳، ۲۸;_كى ضروريات، ۱۷/۸۰;_كى معنوى ضروريات،

۹۰۲

۱۷/۷۴;_كے واجبات ، ۱۷/۷۹; _ پر وحى ، ۱۷/۳۹،۴۵، ۶۰، ۸۶ ، ۸۷، ۱۸/۲۷، ۸۳، ۱۱۰، ۱۹/۶۴،اس كا دائرہ كار، ۱۷/۸۶;_كووعدہ ،۱۸/۲۴، ۸۳;_كى خصوصيات، ۱۷/۹۳ ;_كى ہدايت، ۱۷/۷۹، ۹۵، ۹۶، ۱۸/۲۴، ۲۶،اس كا اضافہ، ۱۸/۲۴; _كا كارہدايت ،۱۸/۶، اس كے آثار،۱۸/۵۷;_كى ہدايتيں ، اس كا دائرہ كار، ۱۸/۱۷;_كے ہمنشين، ۱۸/۲۸;_كے ساتھ ہمنشيني، اس كا سبب، ۱۸/۲۸،ان كى فقراء كے ساتھ ہمنشيني، ۱۸/۲۸،ان كے ساتھ ہمنشينى كے موانع، ۱۸/۲۸;_كى ہوشياري، ۱۷/۴۸ نيزر_ك:تذكر ، خداوند عالم، كفار، آسودہ حال افراد، مشركين اور مشركين مكہ

مخالفين:_كے ساتھ برتاؤكا طريقہ، ۱۹/۴۷;_كے ساتھ

وسعت قلبي، ۱۹/۴۷نيزر_ك، انبياء (ع)

مخلصين :ر_ك، ذكر

مخلَصين :۱۹/۵۱

مادى وسائل:_پر تكبر سے اجتناب، ۱۸/۹۸;_عذاب كے وقت ، ۱۹/۷۵،موت كے وقت ، ۱۹/۷۵;_كا غير موثر ہونا، ۱۹/۷۵، كى جاويدانيت ، ۱۸/۳۹;_ كا سبب، ۱۷/۶۶ ، كا فانى ہونا، ۱۹/۷۴، اس كے آثار ، ۱۹/۷۴;_ سے محروميت، اس كے عوامل، ۱۷/۵۹، كا سرچشمہ ،۱۷/۲۸، ۶۶;_ كى ناپاقراري، ۱۷/۶۶، كا كردار، ۱۹/۷۳،۷۴نيز،ر_ك، آرزو، گذشتہ اقوام، فخرومباہات، ذكر، ذوالقرنين، سرزمين، قيامت، كفار اور عيش پرست

مقدس مقامات، ۱۷/۱،۱۸/۲۱

معاشرہ :معاشرتى آفت شناسي، ۱۷/۱۶، ۱۷،۲ ۳،۱۰۳، ۱۸/۵، ۵۹، ۱۹/۷۴_ سے اثر لينا، ۱۸/۵_كى ضروريات كى فراہمي، ۱۷/۲۶;معاشرتى تبديلياں ، اس كے عوامل، ۱۷/۶،اس كاقانونى ہونا ، ۱۷/۶;گنہگا رمعاشرے ، ان كى سزاكا سبب، ۱۷/۱۷،ان كى ہلاكت ، ۱۷/۱۷; فاسد معاشرے ، ان كى سزاكا سبب، ۱۷/۱۷،ان كا عذاب، ۱۷/۱۶;ان كى ہلاكت ، ۱۷/۱۶;قيامت سے پہلے كے معاشرے ،ان كى ہلاكت ،۱۷/۵۸ ; مشرك معاشرے ،۱۸/۱۵;كى معاشرتى سنتيں ،۱۷/۱۶_كے صدر اسلام كے معاشرتى طبقات ، ۱۸/۲۸; كے استحكام كے اسباب ، ۱۸/۲_ كا فساد ،اس كے آثار، ۱۷/۱۶; اس كا پيش خيمہ،۱۷/۱۶; معاشرے كاقانونى ہونا، ۱۷/۱۶،۶۰_كاكردار ،۱۸/۵; معاشروں كى ہلاكت ،اس كے عوامل ، ۱۷/۱۶، ۱۷ ،۱۸ ، اس كا سرچشمہ ،۱۹/۷۴نيزر_ك:اصحاب كہف اور ہجرت

ماحول سازي:ر_ك، كفار

۹۰۳

مستكبرقائدين :_قيامت ميں ، ۱۹/۶۹،ان كى اخروى مشكلات، ۱۹/۶۹ ; _كا كردار ، ۱۷/۷۱،_كا اخروى كردار، ۱۷/۷۱

نيزر_ك:ذكر ، دينى قائدين اور رہبري ملك يدركرنا:ر_ك، انبيائ، بنى اسرائيل، حضرت محمد(ص) ، موسى (ع)

معنوى وسائل:_سے محروميت، اس كے عوامل، ۱۷/۵۹:معاشرتى _ اس كا سرچشمہ، ۱۸/۹۸:بے جا_ اس كا احساس، ۱۷/ ۶۸;موت كے وقت _ ۱۹/۳۳;ولادت كے وقت _ ۱۹/۱۵;_كا سبب، ۱۹/۱۵;_كا سرچشمہ، ۱۸/ ۹۹ ، ۱۹/۱۵

نيز، ر_ك، آرزو،اہل سنّت، اصحاب كہف ، سنّت، زندگى ، عيسى (ع) ، غفلت، قيامت، ضرورتيں اور يحيي(ع)

معاشرہ:ر_ك، سماج

اجر، ر_ك، پاداش

موت:اٹل،۱۷/۹۹

معاشرتي:اس كا سبب، ۱۷/۲۹

معنوي:۱۹/۴۱،۱۹/۵۱،۵۶،ان كا كردار،۱۹/۵۴; _كى بقائ_ اس كا سبب،۱۸/۲; _كى وضاحت،اس كے آداب، ۱۷/۷; _كى تشويق،۱۸/۳; _كا دفاع، اس كا سبب، ۱۸/۱۳ ; _كى شناخت،اس كے آثار،۱۷/۸۱; _كى ضد۱۸/۲۸،اس كى وضاحت كے آداب، ۱۷/۷ ، اس سے مقابلہ كا طريقہ،۱۷/۸۱; _كى حفاظت، اس كى اہميت،۱۷/۷۳،۱۸/۱۶،اس كى تشويق،۱۸/۱۰; _ كے اخروى مقامات،ان كى اہميت،۱۷/۲۱; _كے دنياوى مقامات _ان كى اہميت،۱۷/۲۱; _كا معيار، ۱۷/۱۹ ،۶۱،۷۲ ،۸۰، ۸۴، ۱۸/۵، ۲۸، ۶۵ ، ۶۶،۱۰۵ ، ۱۹/۱۳،۴۱،۵۱،۵۶،۶۳; _كے موانع،۱۷/۱۰

نيزر_ك، اخلاق، اور ميلانات

مدح:_ميں غلو سے اجتناب، ۱۹/۵۰نيزر_ك:ابراہيم (ع) ، اسحاق (ع) ، صداقت ، موجودات، نوح(ع) اور يعقوب (ع)

مدير:بہترين_۱۸/۵۱;_كو اختيارات كى سپردگي، ۱۸/۸۶

مديريت (نظم اموركى صلاحيت ):_كى آفات، ۱۹/۶۴;_كا طريقہ ، ۱۸/۵۱، ۸۶، ۹۵; _ كے شرائط، ۱۸/۵۱، ۱۹/۶۴;_ميں نظارت ،۱۹/۶۴نيزر_ك:ذوالقرنين

۹۰۴

مربي:_كا انتخاب ، اس كا معيار، ۱۷/۷۴;_كا تشكر، ۱۷/۲۴ ; _ كے حقوق، ۱۷/۲۳;_كے لئے رحمت كى درخواست ، ۱۷/۲۴;_كے لئے دعا، ۱۷/۲۴نيزر_ك:آسمان، خلقت ، ابراہيم (ع) ، اسمعيل صادق الوعد(ع) ، انسان، ذكر، زمين ، عيسى (ع) ، قرآن، محمد (ص) اور موجودات مرتدّ:_كى محروميت، ۱۸/۲۰

مردہ افراد:_كى اخروى حيات، ۱۷/۵۰، ۵۱، ۵۲، ۱۸/۹۹، ۱۹ /۱۵ ، ۳۵، ۶۶، ۶۷نيزر_ك:معاد

ميلانات:اقدار كى طرف ميلان،اس كاپيش خيمہ ، ۱۷/۱۲،ايمان كى طرف ميلان ، اس كے عوامل ، ۱۸/۲۹،جاودانيت كى طرف ميلان، ۱۸/۳،حق كى طرف ميلان، اس كے آثار، ۱۸/۲۹،خير_كى طرف ميلان، ۱۷/۱۱ ، كفار_كى طرف ميلان، ۱۷/۷۴،كفر_كى طرف ميلان، اس كے عوامل، ۱۸/۲۹،ظالمين كى طرف ميلان، اس كى اخروى سزا، ۱۷/۷۵،اس كى دنياوى سزا ، ۱۷/۷۵،آسودہ حال افرادكى طرف ميلان، اس

كاپيش خيمہ ، ۱۸/۲۸ ، مشركين كى طرف ميلان ، ۱۷/ ۷۴، معنوى _اس كا سبب، ۱۸/۸۰، كا كردار، ۱۷/۳نيزر_ك:آخرت ، انسان اور بنى اسرائيل

موت:_كے آثار ، ۱۷/۷۵;_كى اہميت، ۱۹/۳۳;_كى خوفناكى ، ۱۹/۱۵;_كى حتميت ، ۱۷/۵۸;_كى حقيقت ، ۱۷/۹۸;_كى سختى ، ۱۷/۵۱;_سے فرار، ۱۷/۶۷، غفلت كے ذريعہ_اس كے آثار، ۱۹/۴۱;_ كفر كے ذريعہ _ اس كے آثار، ۱۹/۱۴;_سے نجات اس كا سبب ، ۱۷/۶۷،۶۸;_كا وقت ، اس كى اہميت ، ۱۹/۱۵نيزر_ك،آرزو، امن، انبيائ، انسان، بدن، قرآنى تشبيہات، ذكر ، سلامتى ، كفار، گمراہ، گنہگار افراد، مشركين اور معاشرتى مقام ،

مريض:ر_ك، بيمارمريم (ع) :_كا پانى پينا، ۱۹/۲۶;_كى آرزو، ۱۹/۲۳،اس كا فلسفہ ، ۱۹/۲۳;_كا احترام ، ۱۹/۲۳، ۳۱;_كے زمانہ ميں لوگوں كا اختلاف، ۱۹/۳۷;_كا استعاذہ ، ۱۹/۱۸ ;_كا اشارہ ،۱۹/۲۹،۳۰;_كى شہرت ، ۱۹/۲۳;_كا اطمينان اس كے عوامل،۱۹/۲۱;_كا اعتراض، ۱۹/۱۸; _ كا غم واندوہ ، ۱۹/۲۳، ۲۴;_كى حاملگى ،۱۹/۱۹،۲۰، ۲۱،۲۲، اس كے آثار، ۱۹/۲۲، اس كا اخفائ، ۱۹/۲۳، اس كا وقت ، ۱۹،۲۲، اس كا پيش خيمہ ، ۱۹/۱۷،اس كى كيفيت ، ۱۹/۲۲ ،اس كى مدت، ۱۹/۲۲،اس كا سرچشمہ، ۱۹/۲۲ ، اس كى خصوصيات ،۱۹/۲۰;_كى بازگشت، ۱۹/۲۷، اس كا وقت ، ۱۹/۲۹ ;_كا بھائي ، ۱۹/۲۸;_كا انتخا ب، ۱۹/۵۸; _ كوبشارت ، ۱۹/۱۷،۲۰، ۲۴;_كا بشرہونا، ۱۹/۲۳;_كى

۹۰۵

بكارت، ۱۹/۲۰;_كى فكر ، ۱۹/۱۸;_كى پناہ گاہ ، ۱۹/۱۶، ۱۷ ، ۱۸ ،۲۳،اس كامقام ، ۱۹/۲۳;_كے لئے پانى كى فراہمى ، ۱۹/۲۶;_كے لئے طعام كى فراہمى ، ۱۹/۲۶; _ كاخوف ،۱۹/۱۸;_كا تعجب، ۱۹/ ۲۰ ، ۲۱;_كا تقرب، ۱۹/۱۷;_كا تقوى ،۱۹/۱۸; _كا تكامل اس كے عوامل، ۱۹/۱۹;_كى كوشش، اس كے آثار ، ۱۹/۲۵;_كا منزہ ہونا،۱۹/۳۲، ۳۳، اس كے دلائل ، ۱۹/۳۰;_كى تنہائي، ۱۹/۲۳ ، ۲۶ ; _ كو وصيت ، ۱۹/۲۴ ، ۲۶;_پرزنا كى تہمت،۱۹/۲۰، ۲۶، ۲۷، ۲۸، ۲۹;_پرتہمت لگانے والے ، ان كا ناامن ہونا ، ۱۹/۳۳; _كى آنكھوں كا نور،اس كا سبب، ۱۹/۲۶; _ كا حسن سابقہ، ۱۹/۲۰، ۲۷;_كا كھجور كھانا، ۱۹/ ۲۶; _ كى خواہشات ، ۱۹/۲۰;_ كے رشتہ دار،ا ن كامسكن، ۱۹/۱۶ ،مسجدالاقصى كے كنار ے ان كے رشتہ دار، ۱۹/۱۶ ; _كا دفاع، ۱۹/۲۹;_كى دلداري، ۱۹/۲۴;_كى روحيات ،۱۹/۲۳;_كا روزہ سكوت، ۱۹/۲۶،۲۹ ;_سے برتاؤ كا طريقہ ، ۱۹/ ۲۶; _ كى زچگى ،۱۹/۲۳، ۲۴، ۲۶،اس كى خصوصيات ، ۱۹/۲۳;_كا سجدہ ، ۱۹/ ۵۸ ;_كى سرزنش، ۱۹/۲۸;_كا سرور، اس كا سبب ، ۱۹/۲۶;_كى سلامتي، ۱۹/۲۰;_كى يہودميں شخصيت ،۱۹/ ۲۸; _كى گوشہ نشينى ، ۱۹/۱۶، ۱۷،۲۲،اس كے عوامل ،۱۹/۱۶;_كى عبادتگاہ ،اس كى جہت، ۱۹/۱۶;_ كى عصمت ، ۱۹/۳۲;_كى عفت، ۱۹/ ۱۸، ۲۰، ۲۳، ۲۷، ۳۲، اس كے دلائل ، ۱۹/۳۰،اس كے گواہ، ۱۹/۲۱;_كے احساسات ، ۱۹/۲۷ ;_كى فراموشي، ۱۹/۲۳;_كافرزند، ۱۹/۳۲، ۳۴; _كى بچہ دارى اس كے آثار، ۱۹/۱۹، اس كے بارے ميں سوال، ۱۹/۲۰ ; _كے فضائل ، ۱۹/۱۸، ۲۰، ۳۲، ۵۸; _ كى قدرت ،۱۹/۲۵;_كا قصہ، ۱۹/۱۶، ۱۷،

۹۰۶

۱۸، ۱۹، ۲۰، ۲۱، ۲۲، ۲۳، ۲۴، ۲۵، ۲۶، ۲۷، ۲۸، ۲۹، ۳۰، ۳۳، اس ميں كھجور_كى تازگي، ۱۹/۲۵، اس كى وضاحت، ۱۹/۱۶، اس كا قصہ نخل ، ۱۹/۲۳، ۲۴، نخل كا اگنا،۱۹/۲۵، اس كے نخل كو حركت دينا،۱۹/۲۵، اس نخل كا پھل دينا ۱۹/۲۵، اس نخل كاخشك ہونا، ۱۹/۲۵، قصہ نخل كى خصوصيات ،۱۹/۲۳، ۲۵ ،اس كے نہر كاپاني، ۱۹/۲۴ ; _ كى كرامات، ۱۹/۲۵;_كا گريہ ، ۱۹/۵۸;_كى حفاظت ، ۱۹/۲۶; _ كے مدافع، ۱۹/۲۶;_كى موت، ۱۹/۲۳; _ مسجدالاقصى كے كنارے ، ۱۹/۱۶;_آيات خدا سننے وقت ،۱۹/۵۸; _كا مسكن ، ۱۹/۱۶;_كامعلم ، ۱۹/۲۶; _ كے مقامات ،۱۹/۱۷/۲۵;_كا معاشرتى مقام ، ۱۹/۲۳ ;_ كى نذر، ۱۹/۲۶;_كے زمانہ ميں نذر، ۱۹/۲۶; _ پر جبرئيل كا نزول،۱۹/۱۷،۱۹;_كى نعمتيں ، ۱۹/۱۹، ۵۸;_كى پريشانى ، ۱۹/۱۹، ۲۰، ۲۱، ۲۳، اس كارفع، ۱۹/۲۷،اس كے رفع كے عوامل،۱۹/۲۶، اس كے عوامل ،۱۹/۲۲، ۲۳، ۲۴;_كے آباواجداد، ۱۹/۲۸، ان كى يہود ميں شخصيت ، ۱۹/۲۸;_كے والدين ، ان كاحسن سابقہ،۱۹/۲۸،ان كى عفت ، ۱۹/۲۸; _ پروحي، ۱۹/۲۴;_كى ہدايت،۱۹/۲۵، ۲۶، ۵۸;_ كا يقين،۱۹/۲۹نيزر_ك، جبرئيل ، ذكر، زكواة، نماز ،ہارون (ع) اور يہود

مس:(تابند)_كے فوائد، ۱۸/۹۶نيزر_ك، لوہا اور قرآنى تشبيہات

مسافرين :_كى پذيرائي ، ۱۸/۷۷نيزر_ك، خضر (ع)

مساكين:_كے اموال ، ان كى حفاظت ، ۱۸/۷۹;_كے ساتھ سلوك، اس كا طريقہ ، ۱۷/۲۸;_كے حقوق، ان كى ادائيگى ، ۱۷/۲۶;_كى حمايت،۱۸/۷۹;_كى در آمد، ۱۸/۷۹;_كا شغل، ۱۸/۷۹;_سے عذرخواہى ، ۱۷/۲۷ ;_مسكين سے مراد، ۱۸/۷۹،نيزر_ك، محمد (ص)

مسئولين :_كوخبرداركرنا، ۱۸/۱۹

مسئوليت (ذمہ داري):_كا پيش خيمہ ، ۱۹/۴۳;_ميں مؤثر عوامل، ۱۷/۳، ۳۴، ۳۶نيزر_ك، خاص موارد

مسئوليت كو قبول كرنا:۱۸/۷۶نيزر_ك، خضر (ع) ،موحدين اور يحيى (ع)

مستجا ب الدعوہ:۱۹/۴

مستكبرين :_كى سزا، ۱۹/۷۰;_كے مراتب، ۱۹/۷۰;_جہنم ميں ، ۱۹/۷۰;_قيامت ميں ، ۱۹/۴۹

مسجد:_كے احكام ، ۱۸/۲۱;_كى تاريخ، ۱۸/۲۱;_كا تقدس ، ۱۸/۲۱;_پرقبروں كى تعمير، ۱۸/۲۱نيزر_ك، اصحاب كہف

۹۰۷

اشاريے (۶)

مسجد الاقصي: _كى قدروقيمت ،۱۷/۷;_كى اہميت ، ۱۷/۱،۷;_كى بركت ،۱۷/۱;_كا مشرق، ۱۹/۱۶،۱۷;_كوفتح كرنے والے،۱۷/۷;_كى فتح،۱۷/۷;_كى خصوصيات ، ۱۷/۱نيزر_ك،محمد (ص) اور مريم (ع)

مسجد الحرام: _كى اہميت ، ۱۷/۱نيزر_ك، محمد (ص)

مسكن: ر_ك: مريم (ع)

مسلمان: _وں كى اصول پرستي، اس كے آثار ، ۱۷/۷۳;_وں كى حيلہ سازى ،اس كے آثار ،۱۷/۷۳;_وں كى معاشرتى ذمہ داري، ۱۷/۲۶،صدراسلام كے _ان كو اذيت ، ۹/۹۶،ان كى خواہشات كے ردكا فلسفہ، ۱۷/۵۹;_ان كى محبوبيت، ۱۹/۹۶،ان كى مشكلات ، ۱۹/۹۶،ان كى معاشرتى مشكلات، ۱۹/۷۳،ان كى اقتصادى مشكلات ، ۱۹/۷۳، ان كى سياسى مشكلات ، ۱۹/۷۳،ان كو وعدہ ،۱۹/۹۶نيزر_ك:كفار

مسلمانان مكہ: _كو اذيت ،۱۹/۹۶;_كى مشكلات ،۱۹/۹۶

مسيحى افراد: _كااختلاف،۱۹/۳۷

مسيحيت : ر_ك:زكوة اور نماز

مشاجرہ : _كے آثار، ۱۷/۵۳

مشاورہ : ر_ك:كفار

مشرق: ر_ك:ذوالقرنين اور سرزمين

مشركين :۱۸/۵_كى مغفرت ، اس كے شرائط، ۱۷/۴۴;_كے ذريعہ اتمام حجت ، ۱۷/۹۶;_كااخروى احيائ، ۱۷/۵۲; _ كے لئے استغفار، ۱۹/۴۷;_كااستمداد، ۱۸/۵۲، ان كى اخروى امدادكا ردكيا جانا، ۱۸/۵۲،۵۴;_كى روگردانى ، ۱۷/۴۶;_كے افترائ، ۱۹/۸۹;_كو انذار، ۱۷/۴۴،۷۶، ۹۶;_كاانفاق، اس كاترك، ۱۷/۱ ، ۱۰۰; _كى اخروى اطاعت، ۱۷/۵۲;_كى بت پرستي، اس كاانگيزہ،۱۹/۸۱;_كا بخل، ۱۷/۱۰۰،اس كااعلام ، ۱۷/۱۰۰;_كى بہانہ جوئي ، ۱۷/۹۴،۹۶;_كى بے وقعتى ، ۱۷/۹۶، ۱۸/۱۸;_كى بى ايماني، ۱۹/۳۹; _كى بى منطقي، ۱۷/۴۹، ۱۸/۱۵;_كى فكر،۱۷/۴۹، ۹۴، ۹۵، ۱۸/۴۸، ۱۹/۸۱، ۹۲، ۹۳;_كا بے يارومددگار ہونا ، ۱۷/۲۲، ۱۸/۵۲;_كے شبہات كا جواب، ۱۷/۵۱ ،

۹۰۸

۱۱۰،اس كا سرچشمہ،۱۷/۹۵;_كى تحقير، ۱۷/۳۹; _ كاخوف، ۱۷/۱۰۰;_كى اخروى تشنگي، ۱۹/۸۶;_كى كوشش،۱۷/۷۳، ۱۸/۲۱;_كو خبردار_كرنا،اس كا سبب ، ۱۷/۴۱ ; _ كى اخروى تنہائي،۱۹/۹۵;_كى سازش، ۱۷/۷۳ ،۷۴، ۷۶، ۷۷، اس سے اجتناب ،۱۸/۲۰، اس سے روگردانى ، ۱۷/۷۳، اس كى شكست، ۱۷/۷۶ ;_كى توقعات ، ۱۷/۵۱، ۵۶;_كى تہمت ، ۱۷/۴۴، اس كے عوامل،۱۷/۴۹;_كى ثروت ا ندوزى ، ۱۷/۱۰۰;_كى جن پرستى اس كاانگيزہ، ۱۹/۸۱; _كا حساب وكتاب، ۱۹/۸۴; _ كا اخروى حشر، ۱۸/ ۴۸ ، اس كى خصوصيات ، ۱۹/۹۵ ;_ كاحق قبول نہ كرنا، اس كے آثار، ۱۷/۱۰۱;_كى خداشناسى ،۱۷/ ۹۴;_كے خواہشات ، ان كى مادى خواہشات ،۱۷/ ۱۰۰، ان كارد ،۱۷/۱۰۱;_كا در_ك، اس كے عدم كے آثار، ۱۷/۴۹ ;_كے دشمن، ۱۹/۸۶، ان كے اخروى دشمن ، ۱۹/ ۸۲; _ كى دشمني، ۱۷/۴۶، ۷۶، ۱۹/۸۲;_كى دنيا طلبي، ۱۷/۱۰۰، ۱۸/۴۰، ۴۸;_كى ذلت، ۱۹/۸۲;_كى اخروى ذلت ، ۱۹/۸۶;_كى اخروى ذلت كے عوامل، ۱۹/۸۲ ;_كے ساتھ برتاؤ كاطريقہ، ۱۷/۵۳، ۱۹/ ۴۵; _كے برتاؤ كا طريقہ، ۱۷/۴۶، ۵۳;_كے ساتھ زندگى ، ۱۹/۴۸;_كى مذمت ،۱۷/۲۲، ۳۹، ۴۰;_ كاشرك ربوبى ، ۱۸/۵۱;_كى شقاوت ، ۱۸/۲۰; _ كا شك،۱۷/۵۱، ان كا معاد پرشك، ۱۷/۴۹، كاظلم، ۱۸/۱۵;_كى عبادات، ان كا بطلان،۱۹/۸۲;_كاعجز، ۱۷/۴۴، كا اخروى عجز، ۱۸/۵۳ ;_كى اخروى عجلت ، ۱۸/ ۵۲;_كاعدم تعقل، اس كى نشانيان، ۱۷/۴۶;_كا عذاب، اس ميں عجلت سے اجتناب،۱۹/۸۴، اس كى حتميت، ۱۷/۵۸، ۱۹/۸۴; _اس كى درخواست ، ۱۹/۸۴ ;_ان كا اخروى عذاب،۱۷/۳۹،ان كا جسمانى عذاب، ۱۷/۳۹،ان كاروحانى عذاب، ۱۷/ ۳۹، اس كے موانع، ۱۷/۷۶; _ كاعصيان ، ۱۷/۶۱;_كاعقيدہ ، ۱۷/۵۶، ۹۴، ۱۸/۵۰، ۵۱،اس كاباطل عقيدہ، ۱۷/۴۰، ۴۳، ۴۴، ۱۸/۵۲;_كے علائق، ۱۸/۵۲;_كى غفلت ،۱۷/۴۸، ۱۹/۳۶، اس كے آثار، ۱۷/۹۵;_كاانجام، ۱۷/۳۹، ۵۸، اس كابراانجام ، ۱۷/۲۲;_كاكتمان حق، ۱۸/۲۱;_كاكفر، ۱۷/۴۹;_كے جہنم داخل ہونے كى كيفيت ،۱۷/۴۹ ;_كے گواہ ، ۱۷/۹۶;_كااخروى محاكمہ، ۱۹/۸۲;_كى محروميت ، ۱۸/۴۰،بہانہ جو_ان كو دھمكى ،۱۷/۹۶; _ حق قبول نہ كرنے والے _ان كى دھمكي، ۱۷/۹۶; _ جہنم ميں ، ۱۷/۳۹;_قيامت ميں ، ۱۷/۵۲، ۱۸/۴۸، ۵۲، ۵۳، ۱۹/۸۲، ان كاحضور ،۱۹/۸۲;_صدراسلام كے_ان كى اندہى تقليد كے آثار، ۱۸/۵، ان كاانذار، ۱۹/۱۸، ان كى بت پرستى ، ۱۹/۸۱، ان كى فكر، ۱۹/۸۱، ان كى پيغمبر شناسي، ۱۷/۴۶ ، ۹۴، ان كے باطل معبود وں كاتعدد، ۱۹/۸۱،ان كا حق قبول نہ كرنا،۱۹/۹۷، ان كے تقاضے ، ۱۹/۵۹، ان كے تقاضوں كا رد، ۱۷/۵۹، ان كاعقيدہ ،

۹۰۹

۱۸/۵، ان كے آباواجداد كاعقيدہ ،۱۸/۵، ان كے عقيدے كا سرچشمہ،۱۸/۵، ان كى بت پرستى كا فلسفہ ،۱۹/۸۱، ان كى ہٹ دھرمي، ۱۹/۹۷، وہ اور عزت ،۱۹/۸۱، ان كے غلط معيار ، ۱۷/۹۴;_اور توحيد ،۱۷/۴۶، وہ اورتوحيد ربوبى ، ۱۷/۴۶;_اور محمد (ص) ، ۱۷/۵۳، ۷۳;_اورموت، ۱۷/ ۴۹ ;_اورمعاد،۱۷/۴۹;_اورباطل، ۱۸/۵۲، ۵۳; _ اور نبوت،۱۷/۹۴;_كى مشكلات،ان رفع ہونا، ۱۷/ ۵۶ ;_كے معبود، ۱۷/۵۶، ۵۷، قيامت ميں ان كے معبود وں كا حضور ،۱۹/۸۲، ان كى اميدوارى ، ۱۷/ ۵۷، ان كااخروى محاكمہ ،۱۹/۸۲، ان كے با شعور معبود ،۱۷/۵۶، ان كے باطل معبود ، ۱۹/۸۲;_كى مكاري، ۱۷/۷۳;_كى ملائكہ پرستي، اس كا سبب، ۱۹/ ۸۱ ;_كى مملوكيت ،۱۹/۹۵; _ كو مہلت ، ۱۸/۵۲ ، اس كے دلائل ، ۱۹/۸۴، اس كى كمي، ۱۹/۸۴;_كانامہ عمل ،۱۹/۸۴; _ كو خبردار كرنا ، ۱۸/۴۷ ،۵۲; _ كى ہلاكت ، ۱۷/۳۹;_كاباہمى توافق، ۱۷/۴۹ ;_كے مقابلہ ميں ہوشياري، ۱۷/۴۸;_كى نااميدي، اس كے عوامل، ۱۷/۸۱

نيزر_ك، اصحاب كہف ، برائت، جاہليت،ميلانات، مؤمنين اور محمد (ص)

مشركين مكہ:_كى اذيتيں ،۱۹/۹۶;_كا انذار،۱۷/۹۲;_كاانگيزہ ، ۱۷/۴۶;_كا ايمان، اس كے شرائط، ۱۷/۹۰، ۹۲، ۹۳;_كى بہانہ جوئي ،۱۷/۹۰، ۹۴;_كى بے ايمانى ، ۱۷/۹۲، ۹۳;_كى بے منطقي،۱۷/۴۱;_كى فكر ،۱۷/۴۰، ۹۰، ۹۱، ۹۲، ۹۴;_كى بيٹے سے دوستي، ۱۷/۴۰;_كا حس پراعتماد، ۱۷/۹۰، ۹۲، ۹۳;_كے دل پرمہر، اس كے آثار، ۱۷/۴۶;_كے تقاضے ، ۱۷/۹۰، ۹۲، ۹۳;_كى دنيا طلبي، ۱۷/۹۳;_كے برتاؤ كا طريقہ ،۱۷/۴۱، ۱۰۱; _ كى سماعت كاسنگين ہونا، اس كے آثار ، ۱۷/۴۶;_كا شرك، ۱۷/۴۲;_كا عقيدہ ، ۱۷/۴۰، ۹۲، ان كا باطل عقيدہ ،۱۷/۴۲;_كے علائق، ۱۷/۴۶;_كى غفلت ، ۱۷/۹۳;_كا كفر، ۱۷/۴۹، ۱۰۱، اس كے دلائل ، ۱۷/۹۴ ;_كى گمراہى ،اس كے آثار ، ۱۷/۴۸;_كى لجاجت ، ۱۷/۹۰، ۹۱، ۹۲، ۹۳;_كى مادہ پرستى ، ۱۷/۹۲، ۹۳;_كے ساتھ مجادلہ ،۱۷/۴۰;_كى محروميت، ۱۷/ ۴۶ ; _ اورآيات خدا، ۱۷/۹۳;_اور قرآن، ۱۷/۴۱، ۹۰ ، ۹۳;_اورمحمد (ص) ،۱۷/۹۲;_اور معجزہ ، ۱۷/۹۳; _كى منفعت طلبي، ۱۷/۹۰;_كا ہدايت قبول نہ كرنا، ۱۷/ ۴۸ ; _كاخواہشات كى اتباع، ۱۷/۴۱، ۴۶نيزر_ك:محمد (ص)

مشكلات :_كا رفع، اس كى درخواست، ۱۷/۵۶،اس كا پيش خيمہ، ۱۹/۳نيزر_ك، اخلاص، رشتہ دار، زندگى ، فرزند، فقراء اور ندار

مصالح:_اجتماعى _۱۷/۳۵نيزر_ك:انسان ، ذوالقرنين، ضعفائ، مؤمنين، مقتول اور يتيم

مصر:ر_ك:بنى اسرائيل اورموسى (ع)//مصرف:_كے آداب ، ۱۷/۲۹;_ميں اعتدال، ۱۷/۲۹

۹۱۰

مصيبت :_كا سرچشمہ ،۱۷/۸۲

مطالعہ:ر_ك:آسمان ، خلقت ، آيات خدا، انسان ،تاريخ، زمين اور عمل، خداكے مردودبندے:۱۷/۱۸، ۶۳، ۱۹،۴۵

مظلوم :_كے حقوق، ان كى اہميت ،۱۷/۳۳;_كى حمايت اس كى اہميت ،۱۷/۳۳;_ مقتول كى حمايت : ۱۷/۳۳، اس كى عقلانيت، ۱۷/۳۳،اس كى فطريت ، ۱۷/۳۳نيزر_ك:خدا كى سنتيں

مظلوميت:ر_ك، امام حسين(ع)

معاد:_كو بعيد خيال كرنا، ۱۷/۴۹، ۹۸، ۱۹/۶۶، اس كے آثار ، ۱۹/۶۶، اس كى بے منطقى ، ۱۸/۳۶، اس كے اوامر ، ۱۷/۵۱;_كى اہميت ، ۱۷/۵۰، ۹۹، ۱۸/۹۸ ; _كے بارے ميں سوال ، ۱۷/۵۱;_كى تكذيب ، ۱۹/۳۹، ۶۶، اس كے آثار ، ۱۸/۳۷، ۴۸، ۴۹، ۱۰۵، ۱۹/۶۶، اس سے اجتناب، ۱۹/۷۲، اس كى بے منطقى ، ۱۸/۳۶، ۴۸، اس كى مذمت ،۱۸/۴۸، اس كى حيرانگى ،۱۹/۶۶، اس كاظلم، ۱۷/۹۹، اس كے عوامل ، ۱۷/۴۹، ۹۹، اس كے مبلغين، ۱۹/۶۸;_كى حتميت، ۱۷/۵۱، ۹۹، ۱۰۸، ۱۸/۲۱، ۹۸، اس كى حقانيت ، ۱۸/۲۱;_كى حقيقت، ۱۷/۴۹، ۹۸;_كے دلائل ، ۱۷/۵۱، ۱۸/۲۱، ۳۷، ۴۸، ۱۹/۶۷; _ كاسہل ہونا، ۱۷/۵۲ ;_كے شبہات ان كا جواب ، ۱۷/۵۰، ۵۱، اس كے رفع كاسبب، ۱۷/۵۱، ۱۸/۲۱، اس ميں شك، ۱۷/۵۱، اس كے آثار ،۱۸/۳۷، اس كى مذمت ،۱۹/۶۷، اس كى حيرت انگيزي، ۱۹/۶۷;_كى حيرت انگيزي، ۱۹/۶۶;_كاعدم در_ك، اس كے آثار ،۱۷/ ۹ ۴ ;_كاقانونى ہونا، ۱۷/۹۹; _ پرقدرت، ۱۷/ ۵۱; _ پرايمان لانے والے اس كى تقويت كے عوامل، ۱۸/۲۱ ، جسماني_۱۷/۵۰، ۵۱، ۹۷، ۹۹، ۱۸/۲۹ ،۳۱، ۴۸، ۹۹، ۱۹/۶۶، اس كا بعيد تصور كرنا، ۱۷/۹۸، اس كى تكذيب كرنے والے ، ۱۷/۴۹;_كى شناخت اس كاسبب، ۱۷/۵۱، ۹۹، قيامت سے پہلے _ ۱۷/۹۹; _ كى تكذيب كرنے والے ، ۱۷/۴۹، ان كے استہزاء ، ۱۷/۵۱، ان كى بہانہ جوئي، ۱۷/۵۱; _ان كى بے منطقى ، ۱۷/۴۹، ۹۱، ان كى شبہات كا جواب، ۱۷/۵۱، ان كا سوال، ۱۷/۵۱، ان كاحشر ، ۱۹/۶۸، ان كے حشر كاحتمى ہونا ،۱۹/۶۸، ان كے حشر كى كيفيت ، ۱۹/۶۸، ان كے دلائل، ۱۹/۶۶، ان كى اخروى ذلت، ۱۹/۶۸، ان كے برتاؤ كا طريقہ، ۱۹/۶۶، ان كا شك، ۱۸/۲۱، ان كاظلم،۱۹/۷۲، ان كى سزا، ۱۸/ ۱۰۶ ، ۱۹/۶۸، ان كى لجاجت، ۱۷/۵۱، ۱۹/۶۸، جہنم كے اطراف ميں ان كى تكذيب كرنے والے، ۱۹/۶۸، قيامت ميں ان كى تكذيب كرنے والے ،۱۸/۴۸، ۱۹/۶۸ ;_كا سرچشمہ ،۱۷/۵۱;_كى خصوصيات ، ۱۸/۴۸نيزر_ك:اصحا ب كہف ، اميدواري، ايمان،تشبيہات قرآن، دنياطلب افراد، عقيدہ ، غفلت اور مشركين

۹۱۱

معاش :_كى فراہمى ،اس ميں ميانہ روى كى اہميت، ۱۷/۲۹، اس كى اہميت ،۱۷/۶۶نيزر_ك:انسان

معاشرت:_كے آداب، ۱۷/۲۳، ۲۴، ۲۸، ۵۳، ۱۸/۲۲، ۶۲، ۱۹/۲۶، ۴۵، ۴۷، پسنديدہ _اس كى اہميت ،۱۷/۵۳، اس كاپيش خيمہ ،۱۷/۵۳نيزر_ك:فقراء اور مؤمنين

معاملہ:_كے احكام، ۱۷/۳۵;_ترازوميں ، ۱۷/۳۵;_ميں خيانت ،اس سے اجتناب، ۱۷/۳۵;_ميں صداقت، اس كى قدروقيمت ،۱۷/۳۵نيزر_ك:بيع

معبود:_كا تعدد، اس كابطلان، ۱۷/۴۲، اس كازيان، ۱۷/ ۴۲ ;_كى حاكميت،اس كى وسعت، ۱۷/۴۲;_كى قدرت، ۱۷/۵۶

نيزر_ك:آذر، باطل معبود، سچے معبوداور معبوديت

معبود باطل :_سے اجتناب، ۱۹/۸۵;_كى بے منطقى ، ۱۸/۱۰۲;_كا بطلان، ۱۷/۵۶، اس كى نشانيان ،۱۹/۸۳; _سے برائت،۱۹/۸۲;_كاخوف،۱۷/۵۷;_كاتقرب، ۱۷/ ۴۲ ;_كى كوشش، ۱۷/۵۷; _ كى اخروى تنہائي ۱۹/۹۵ ; _سے توقع، ۱۷/۵۶;_كا حشر اس كى خصوصيات ، ۱۹/۹۵;_كے اخروى دشمن ،۱۹/۸۲; _ كے ساتھ دشمنى ،۱۹/۸۲;_كى دشمني،۱۹/۸۲،۸۳،ان كى اخروى دشمني، ۱۹/۸۲;_كا شعور ،۱۸/۵۲;_كى شفاعت، ۱۹/۸۷; _ كى عبوديت ، ۱۷/۴۲;_كا عجز، ۱۷/ ۶۵، ۱۸/۵۲، ۱۰۲ ، ۱۹/۸۲; _قيامت ميں ، ۱۸/۵۲ ،۵۳، ۱۹/۸۲، ۸۷ ;_او رزياں كى تبديلي، ۱۷/۵۶;_او ردفع زياں ، ۱۷/۵۶;_ اورعرش ، ۱۷/ ۴۲; _كى اخروى تكذيب كرنے والے ، ۱۹/۸۲;_كا كردار ،۱۹/۸۲

نيزر_ك:استمداد، كفار ، مشركين ، سچے معبود اور معبوديت معبود برحق :

_كاادراك، ۱۹/۴۲;_كى بصارت ،۱۹/۴۲;_كا منزہ ہونا، ۱۷/۱۱۱;_كے شرائط ، ۱۹/۴۲;_كى سماعت ، ۱۹/۴۲; _كى قدرت، ۱۹/۴۲;_كے كمالات ، ۱۷/۱۱۱; _ اور كردار ،۱۷/۱۱۱;_اور ضرورت ، ۱۷/۱۱۱نيزر_ك:معبود ، باطل معبوداور معبوديت//مسالمت نہ كرنا:ر_ك ، دينى راہبر//معبوديت:_كا ملاك ، ۱۷/۴۲، ۵۶، ۵۷، ۱۱۱، ۱۸/۱۴

معجزہ :_معجزہ نمائي ، ۱۷/۵۹، جادواور_كا تفاوت، ۱۷/۱۰۲; _ كى تكذيب، ۱۷/۵۹،اس كے آثار، ۱۷/۵۹، ۱۰۲ ; _ كى حقانيت ،اس كا علم ، ۱۷/۱۰۲;_كے شرائط ، ۱۷/ ۵۹; _كا فلسفہ ،۱۷/۵۹;_كا قبوليت، اس كا سبب، ۱۷/۵۹ ;_سے محروميت اور اس كے عوامل، ۱۷/۹ ۵ ، اختراعي، ۱۷/۵۹، ۹۰، ۹۱، ۹۲، ۹۳، اس كا رب، ۱۷/۵۹، ۹۳، ۱۰۱;_اس كے ردكا فلسفہ ،۱۷/۵۹; _ حسيّ اس كى درخواست ، ۱۷/۹۰، ۹۱، ۹۳;_كى تكذيب كرنے والے ، ۱۷/۵۹، ان كا باہمى توافق ، ۱۷/ ۵۹ ; _ كا سرچشمہ ، ۱۷/۵۹، ۹۳;_كا نزول ، كے نزول كا فلسفہ، ۱۷/۱۰۲;_كا كردار ، ۱۷/۱۰۲، ۱۹/۱۰

۹۱۲

نيزر_ك:آيات خدا، حق، صالح (ع) ، عيسى (ع) ، فرعون، فراعنہ، قوم ثمود، محمد (ص) ، مشركين مكہ ، موسى (ع) اور يحيى (ع)معراج:شب_اس كى فضيلت ، ۱۷/۱_ميں حقائق كا ظہور ، اس كا فلسفہ ، ۱۷/۶۰_آيات خدا ميں سے ، ۱۷/۱نيزر_ك:محمد (ص)

معصيت:ر_ك:گناہ

معلم :_كا احترام، ۱۸/۶۹;_كاكردار، ۱۸/۶۶، ۶۷نيزر_ك، اطاعت، خضر (ع) ، محمد (ص) ، مريم (ع) اور موسى (ع)

معنويات :_كى پاداش ، ۱۸/۴۶;_كى جاودانيت ،۱۸/۴۶نيزر ك:اميدوارى اورموحدين

مغرب:ر_ك:ذوالقرنين اور سرزمين

مغفرت :ر_ك:بخشش

مغل قوم:_كا تہذيب وتمدن، ۱۸/۹۳;_كے تجاوز كا خطرہ، ۱۸/۹۴

مفاسد :_كے دفع كى اہميت، ۱۷/۳۲

مفسدين :_كى امداد اس كا انجام ، ۱۷/۱۰۳;_كى جداسازي، ۱۸/۹۷;_كى ذلت ، ۱۷/۸;_كى سركوبي، اس كى اہميت ،۱۷/۵;_كى شكست ، ۱۷/۸;_كا كفر، ۱۷/۸ ; _ كى سزا، ۱۷/۸،ان كى اخروى سزا، ۱۷/۸،ان كى دنياوى سزا، ۱۷/۸;_كا محاصرہ ، ۱۸/۹۷;_جہنم ميں ، ۱۷/۸۰;_كا ہجوم ، اس سے مقابلہ ، ۱۸/۹۴، اس سے ممانعت ، ۱۸/۹۷;_كے ساتھ تعاون ، اس كى سزا، ۱۷/۱۰۳

مقابلہ بہ مثل:ر_ك:موسى (ع)

بعثت سے ملحق:_كى تاريخ ، ۱۹/۸۱/مقامات:اخروى _۱۷/۲۱، اس ميں موثر عوامل،۱۷/۲۱، دنياوى _ اس كے آثار،۱۹/۸۱/مقامات معنوي:_كى قدروقيمت ،۱۷/۷۹;_كا پيش خيمہ ،۷۹۱۸، ۱۹، ۵۱، ۵۶;_كے شرائط ،۱۹/۱۲;_كے عوامل، ۱۷/۷۹ ; _ كا سرچشمہ ، ۱۷/۷۹، مقام محمود، اس كى قدروقيمت ، ۱۷/۷۹/مقاومت :ر_ك:استقامت

مقتول:_كے اولياء ، ان كے اختيار، ۱۷/۳۲، ان كے اختيارات كا دائرہ كار، ۱۷/۳۳، ان كے حقوق، ۱۷/۳۳، ان كى جماعت، ۱۷/۳۳، ان كى لغزش كا سبب ، ۱۷/۳۳، ان كے مصالح، ۱۷/۳۳، ان كى نصرت ، ۱۷/۳۳نيزر_ك، مظلوم

مقدرات: ر_ك:خدا

۹۱۳

مقربين:_كا ناقابل گمراہ ہونا، ۱۷/۶۵;_كا حامى ، ۱۷/۶۵ ; _ كى كمى ،۱۷/۶۵;_كى مصونيت ، ۱۷/۶۵

معاشرتى قوانين:_كے سہل ہونے كى اہميت ، ۱۸/۸۸

مغفرت:كا سبب، ۱۷/۲۵_كى شرائط ،۱۷/۲۵_كے شامل حال افراد،۱۷/۲۵_كا سرچشمہ، ۱۹/۴۷_كے اسباب، ۱۷/ ۲۵ _ كا وعدہ ،۱۷/۴۲نيزر_ك، اللہ تعالي، بشارت ، توبہ كرنے والے ، شرك ، صالحين اور مشركين

مكہ :اہل_ان كى ضروريات ،۱۷/۹۰;_كى تاريخ، ۱۷/۹۰ ; _ ا س ميں پانى كى كمى ، ۱۷/۹۰;_كى ماحولياتى كيفيت، ۱۷/۹۰

نيزر_ك:مكہ كے حق قبول نہ كرنے والے افراد، كفارمكہ: محمد (ص) ، مسلمانان مكہ اورمشركين

ملائكہ:_كى اطاعت، ۱۷/۶۱;_كى فرمانبرداري، ۱۸/۵۰، ۱۹/۶۴;_كا مونث ہونا، ۱۷/۴۰،اس كارد، ۱۷/۴۰; _ كا تجسم ، ۱۹/۱۷;_كا شرعى وظيفہ، ۱۸/۵۰،اس پرعمل، ۱۸/۵۰;_كى تلقين، ۱۹/۶۵;_پرتہمت ،۱۷/۴۰;_كى جنس، ۱۷/۴۰;_كا حاكم، ۱۹/۶۴;_كاخضوع ، ۱۷/۶۱ ; _كى خلقت، ۱۹/۶۴;_كے حضور كى درخواست ، ۱۷/۹۲ ;_كے مشاہدہ كى درخواست، ۱۷/۹۲;_كى گواہى كى درخواست ،۱۷/۹۲;_كا مشاہدہ، ۱۹/۱۷; _ كا سجدہ ،۱۷/۶۱،۱۸/۵۰، اس كے آثار، ۱۷/۶۲; _ كى طبيعت، ۱۸/۵۰;_كاعمل اس كا سرچشمہ ، ۱۹/۶۴; _كى وحي،۱۹/۶۴;_كى مملوكيت ، ۱۹/۶۴;_كى نبوت ، ۱۷/۹۵;_كانزول، اس كاسرچشمہ ، ۱۹/۶۴;_كا كردار ، ۱۷/۹۵، ۱۸/۵۰، ۱۹/۶۴نيزر_ك:آدم (ع) ، ابليس، انسان، خدا كے برگزيدہ افراداور غفلت

ملائكہ پرستي:ر_ك:مشركين

معيارات:_كا تزاحم، ۱۸/۷۹

ملعونين :ر_ك :امتحان

ملكوت:ر_ك:محمد (ص)

مناجات:ر_ك:زكريا (ع)

منفعت:_كى تشخيص اس كى اہميت ،۱۸/۱۰۳، اس كے موانع ، ۱۷/۱۱;_كا علم ، ۱۸/۱۰۳نيزر_ك، انسان ، دنياطلب افراد، عيسى (ع) اور صالحين

منفعت طلبي:ر_ك:دنيا طلب افراداور مشركين مكہ

۹۱۴

مواسات:_كى اہميت ،۱۸/۱۹

مواقف قيامت :ر_ك:قيامت

موجودات:_شماري، ۱۹/۹۴;_پراحاطہ ،۱۹/۹۴;_كے اقسام، ۱۷/۷۰ ،ان كاخاك ميں تبديل ہونا، ۱۸/۸;_كى خدا پرترجيح، ۱۷/۴۰;_كى تسبيح، ۱۷/۴۴، ان كا فہم، ۱۷/۴۴ ، ان كے فہم سے عاجز رہنا، ۱۷/۴۴;_كى حمد، ۱۷/۴۴، ۱۱۱، اس كا فہم، ۱۷/۴۴;_ كى حيات اس كے در_ك كا سبب، ۱۸/۴۵;_كاخلق ، ۱۸/۷، ۱۹/۳۵،اس كى مدح ، ۱۷/۴۴;_كى خلقت،۱۸/۱۲ ،۳۹، ۱۹/۳۵، اس كا سرچشمہ ،۱۸/۱۰۹، ۱۹/۳۵;_پرتسلط، ۱۹/۹۴;_كا شعور، ۱۷/۴۴; _كى شمارش،۱۸/۱۰۹، ۱۹/۹۴، اس كا محال ہونا،۱۸/۱۰۹;_كى عبادات، ۱۷/۴۴;_كى عبوديت ، ۱۹/۹۳، اس كے دلائل،۱۹/۹۴;_كا عجز، ۱۸/۱۷ ، ۷۲،۱۹/۹۲;_كا انجام، ۱۸/۸، ۱۹/۴۰;_كا عجز ، ۱۸/۱۷، ۷۲، ۱۹/۹۲;_كا انجام ، ۱۸/۸، ۱۹/۴۰ ; _ كا مالك ،۱۹/۹۳;_كى مالكيت ،اس كى خصوصيات ،۱۹/۴۰;_كامربى ، ۱۹/۶۵;_كى مملوكيت ،اس كے دلائل ، ۱۹/۹۳، باشعور _۱۷/۷۰، ۸۸، ۱۸/۵۰، ان كى اخروى تنہائي ،۱۹/۹۵، ان كا حشر،۱۹/۹۵، ان كے حشر كى خصوصيات ، ۱۹/۹۵، ان كى محدوديت ،۱۹/۹۴، ان كى عبوديت كى نشانياں ، ۱۹/۹۵، ان كى مملوكيت كى نشانياں ،۱۹/۹۵، ان كى معنوى ضروريات ، ۱۷/۹۵، برتر_۱۷/۷۰_كى فضائ، ۱۹/۶۵، اس كا مربي، ۱۹/ ۶۵; _كى ناپائيداري، ۱۸/۸; _كا لامتناہى ہونا، ۱۸/۱۰۹;_كا نطق، ۱۷/۴۴; _ كا كردار، ۱۷/۴۴;_كى نيازمندي، اس كے آثار، ۱۸/۱۰۲; _كى ضروريات ، ۱۷/۹۵;_ پر ولايت،۱۸/۲۶نيزر_ك، آسمان، خدااور زمين

موحدين :۱۸/۱۰،۲۱_كا احسان ، ۱۷/۳۳;_كى اميدوارى ، ۱۹/۵;_كا معنويات كے لئے احتمام كرنا، ۱۹/۶;_ كا ايمان، ۱۸/۹۸;_كى فكر،۱۸/۹۸، ۱۹/۵;_كى تبعيد ، ۱۸/۲۱; _ كى فكرى تقويت ،۱۸/۱۴;_كى تقويت اس كے عوامل،۱۸/۲۱;_كا تواضع ، ۱۸/۹۸;_كى خدمت گذاري، ۱۸/۹۵;_كى خواہشات ،۱۹/۶;_كا شرك سے مقابلہ ،۱۸/۱۵;_كے فضائل ، ۱۹/۵;_كى مسئوليت ۱۸/۲۰، ۱۱۰;_كا ذمہ دارى قبول كرنا، ۱۸/۱۵ ; _كے مقامات، ۱۷/۲;_قيامت ميں ،۱۹/ ۸۵ ، مہاجر _ان كے مددگار ، ۱۸/۱۶;_كا ميزبان ،۱۹/۸۵;_كى نشانياں ، ۱۷/۲۳;_كى نعمتيں ، ۱۸/۱۴، ان كا اضافہ، ۱۸/۴۰;_كى خصوصيات ،۱۸/۹۵;_كى ہدايت ، ۱۷/۲نيزر_ك:اصحاب كہف

موسى (ع) :_كا ادب، ۱۸/۶۹;_كى استراحت، ۱۸/۶۲;_كا مہلت طلب كرنا، ۱۸/۷۶، اس كى قبوليت ، ۱۸/۷۷ ; _كا اجازت طلب كرنا،۱۸/۶۶;_كا اعتراض ، ۱۸/۷۱، ۷۲،۷۴، ۷۸، ا س كارد،۱۸/۷۳، ۷۵، اس كافلسفہ،۱۸/۷۱;_كا

۹۱۵

اقرار،۱۸/۷۱، ۷۶;_ كا انذار، ۱۷/۱۰۲;_كى فرمانبردارى ، ۱۸/۸۲ ;_كے مقاصد ، ۱۸/۶۶;_كى بازگشت، ۱۸/۶۴،۶۵، اس كاراستہ ،۱۸/۶۴;_كا بھائي ، ۱۹/۵۳;_كى برتري، ۱۹/۵۳;_كا برتاؤ،اس كى خصوصيات،۱۷/۱۰۲;_كا انتخاب ، ۱۹/ ۵۱، ۵۲، اس كے آثار،۱۹/۵۱;_كى بے صبري، ۱۸ /۶۶، ۷۲، ۷۳، ۷۵، ۷۶، ۷۸، ۸۲;_كى دليليں ، ۱۷/۱۰۲;_كى فكر ، ۱۸/۶۰، ۶۶، ۷۱، ۷۲، ۷۶;_كى پاكيزگى ، اس كے آثار،۱۹/۵۱;_كے ؟، اس كے آثار ، ۱۸/۷۶;_كى پيروى ، ۱۸/۷۰;_كى دربدري، ۱۷/۱۰۳، اس كى سازش، ۱۷/۱۰۳;_كو تذكر، ۱۸/۸۲ ; _ كى تعليمات ، ۱۷/۱۰۱;_كا تعجب ، ۱۸/۷۱;_كا دينى تعصب ،۱۸/۷۴;_كى تعظيم اس كے عوامل ، ۱۹/۵۱; _ كا تعلم ،۱۸/۶۹، ۷۳، ۸۲;_كى تعليم ، ۱۸/۶۶;_كا تعہد ،۱۸/۶۹;_كا تقرب ، ۱۹/۵۲;_كا تكامل اس كے عوامل ، ۱۸/۶۶;_كاخدا كے ساتھ تكلم ، ۱۸/۶۶;_كى كوشش، ۱۸/۶۰، ۶۲، ۶۶;_كا تواضع، ۱۸/۶۶ ;_كو تلقين ،۱۸/۶۷;_پرسحر_كى تہمت، ۱۷/۱۰۱ ; _ پر جادوگر كى تہمت ، ۱۷/۱۰۱،اس كافلسفہ، ۱۷/۱۰۱;_كا جانشين، ۱۸/۶۰;_اور خضر كى جدائي ،۱۸/۷۳، ۷۸; _ كى حقانيت،۱۷/۱۰۲، اس كے دلائل ، ۱۷/۱۰۱;_كى حق گوئي ،۱۷/۱۰۲;_كے زمانہ ميں حكومت ،۱۸/۷۹; _كا خادم ، ۱۸/۶۰، ۶۲;_كى تھكادٹ، ۱۸/۶۲; _كے تقاضے ، ۱۸/۶۲، ۶۳،۷۰، ۷۳، ۷۸; _كے دشمن، ۱۷/۱۰۲، ۱۰۳;_كى دعوت اس كے مخاطب، ۱۷/۲; _ كى دعوتيں ، ۱۷/۱۰۱; _پر رحمت ، ۱۹/۵۳; _كے ساتھ برتاؤ كا طريقہ، ۱۷/۱۰۱;_كا سجدہ ، ۱۹/۵۸; _كى سرزنش، ۱۸/۸۲; _ كى سيرت، ۱۸/۸۱; _ كى شجاعت ،۱۷/۱۰۲;_كا صبر، ۱۸/۶۹، ۷۰;_كى صراحت ،۱۷/۱۰۲;_كا طعام ،۱۸/۶۱، ۶۲، اس كامسئول ،۱۸/۶۲; _پرظلم، اس كے آثار، ۱۷/۱۰۳; _ كا عجز، ۶۷۱۸، ۷۵، ۷۶،۷۸، اس كے دلائل ، ۱۸/۶۸، كاعذر، اس كى قبوليت ، ۱۸/۷۴; _ كى عذرخواہى ، ۱۸/۷۳;_كا پختہ عزم،۱۸/۶۰;_كى عصمت ، ۱۹/۵۱;_كے علائق ، ۱۸/۶۲، ۶۹;_كا علم ،اس كادائرہ كار،۱۸/۶۶، ۶۸، ۷۲;_كا علم غيب، ۱۷/۱۰۲، ۱۸/۷۴، ۷۸;_كاعہد اور خضر، ۱۸/۷۳; _ كى عہد شكني،۱۸/۷۳، ۷۶، ۷۷، ۷۸;_كے زمانہ ميں كشتيوں كا غضب، ۱۸/۷۹;_كى غفلت،۶۳ /۱۸; _كى فراموشي،۱۸/۶۱، ۷۳، اس كے آثار، ۱۸/۷۳; _ كے فضائل ، ۱۹/۵۱، ۵۲، ۵۸;_كا قتل ، ۱۷/۱۰۳;_كا قصہ ، ۱۷/۱۰۱ ،۱۰۲، ۱۰۳، ۱۸/۶۰، ۶۱، ۶۲، ۶۳، ۶۴، ۶۵ ،۶۶،۶۷،۶۸،۶۹،۷۰،۷۱، ۷۲، ۷۳، ۷۴، ۷۵ ، ۷۶، ۷۷، ۷۸، ۷۹، ۸۲، ۱۹/۵۲;_اس كى تعليمات ، ۱۸/۶۰،اس سے عبرت ، ۱۹/۵۸، اس ميں مچھلى ، ۱۸/۶۱ ;_اس ميں مچھلى كى حيات ،۱۸/۶۱، اس ميں مچھلى كى سرنوشت، ۱۸/۶۳، اس ميں مچھلى كا فرار، ۱۸/۶۱، ۶۳، ۶۴، اس كا سبب، ۱۸/۸۲;_كى آسمانى كتاب ،۱۷/۲;_كے زمانہ

۹۱۶

ميں كشتى رانى ، ۱۸/ ۷۹; _كى گرسنگى ، ۱۸/۶۲، ۷۷;_كا گريہ ، ۱۹/۵۸;_كا شكوہ ،۱۸/۷۷;_كے زمانہ ميں مزدورى ، ۱۸/۷۷; _ كا سفر، ۱۸/۶۰، ۶۱، ۶۲،۶۳، ۷۱، ۷۴،۷۷، اس كے مقاصد، ۱۸/۶۵، اس كى حتميت ، ۱۸/۶۰، ان كا مجمع البحرين كى طرف سفر، ۱۸/۶۰; _كاذمہ دارى قبول كرنا،۱۸/۷۱;_كى ذمہ داري، ۱۷/۲;_كى مشكلات،۱۸/۷۳;_كامعجزہ ،۱۷/۱۰۲ ;_كا معلم ،۱۸/۶۹، ۸۲;_كا مقابلہ بہ مثل_كى اہل ناصرہ سے ملاقات ،۱۸/۷۷;_كى نوجوان سے ملاقات ،۱۸/۷۴;_كے زمانہ ميں درآمد كے ذرائع ،۱۸/۷۹;_سرزمين مصر ميں ، ۱۷/۱۰۳; _ كشتى ميں ، ۱۸/۷۱;_كوہ طور ميں ،۱۹/۵۲;_مجمع البحرين ميں ، ۱۸/۶۱، ۶۲، ۶۳،۶۵;_ ناصرہ ميں ، ۱۸/۷۷; _اور حوادث كى تحليل كاعلم، ۱۸/۷۸; _ اورفرعون،۱۷/۱۰۲;_اور يوشع ، ۱۸/۶۰; _آيات خدا سننے كے وقت ، ۱۹/۵۸;_كے خلاف موقف اختيار كرنا، ۱۷/۱۰۱;_كا نسب، ۱۹/۵۸;_كى نعمتيں ، ۱۹/۵۸; _كى معنوى ضروريات ،۱۸/۶۶; _ پروحى ، ۱۹/۵۲; _كے زمانہ ميں حمل ونقل كے ذرائع ، ۱۸/۷۹; _كا وعدہ ، ۱۸/۷۰;_كى خصوصيات ،۱۷/۱۰۲ ،۱۸/۶۷;_كاكار ہدايت، ۱۷/۲;_كو متنبہ كرنا، ۱۸/۷۵ ; _كى خضر (ع) كے ساتھ ہمراہي،۱۸/۶۶، ۶۷، ۷۰، ۷۱، ۷۳، ۷۴;_كا ہمسفر ، ۱۸/۶۰، ۶۲، ۶۹، اس كاكردار ، ۱۸/۶۲;_كا مددگار ،۱۹/۵۳ نيزر_ك: بندگان خدا، خداوندعالم، ذكر ،يوشع (ع) اور يہود//موقف اپنانا:_نے ميں موثر عوامل ، ۱۷/۷۴//معاشرتى مقام :_كا غير مؤثر ہونا،۱۹/۷۵;_عذاب كے وقت ،۱۹/ ۷۵; _موت كے وقت ، ۱۹/۷۵

نيزر_ك:گذشتہ اقوام، تفاخر ، دنيا طلب افراد، قيامت ، كفار، كفارمكہ اورمريم (ع)

مہرباني:_كى قدروقيمت ، ۱۹/۱۳;_كاسرچشمہ ،۱۹/۱۳نيزر_ك:ابراہيم (ع) ، خدا كے برگزيدہ افراد، باپ ،تبليغ، دينى رہبر، فرزند، ولايت،والدين اوريحيى (ع)//ميثاق:ر_ك:عہد

ميراث:بہترين_۱۹/۶//ميزبانى :ر_ك:خدا

''ن''

ناامن ہونا:_ك، بنى اسرائيل اورمريم (ع)

نااميدي:_كى مذمت،۱۷/۸۳;_كے عوامل،۱۷/۸۳، طبعى اسباب سے _۱۷/۶۷نيزر_ك:آدم (ع) ، ابليس، زكريا (ع) ، سختى ،گمراہ لوگ اور مشركين

نادان افراد:ر_ك،جاہل افراد

۹۱۷

ناداني:ر_ك، جہل

ناشكري:ر_ك، كفران

نافرماني:ر_ك، عصيان

ناصرہ:اہل كے صفات ،۱۸/۷۷نيزر_ك، خضر (ع) اور موسى (ع)

نافلہ :ر_ك ، نماز

نام :_كى اہميت ،۱۹/۷، بہترين _۱۷/۱۱۰، يحيى (ع) كا _اس كى ايجاد، ۱۹/۷، زكريا (ع) كے زمانہ ميں يحيى كانام،۱۹/۷نيزر_ك:اصحاب كہف ، ذوالقرنين، زكريا (ع) ، قرآن اور قيامت

نامحرم:_كے احكام ، ۱۹/۲۶، ۲۹;_كے ساتھ خلوت ، اس كے آثار، ۱۹/۱۸، اس سے اجتناب ، ۱۹/۱۸;_كے ساتھ گفتگو، ۱۹/۲۶، ۲۹;_يہوديت ميں ، اس كے ساتھ گفتگو، ۱۹/۲۹

نام گذاري:_كے احكام ،۱۹/۶۵;_كا سرچشمہ ، ۱۹/۷نيزر_ك:اسمعيل (ع) ، صادق الوعد، اسماء الصفات، زكريا(ع) اوريحيى (ع)

نامہ آسماني:_كى درخواست ،۱۷/۹۳نامہ عمل:۱۸/۴۹، ۱۹/۷۹

كا جامع ہونا، ۱۷/۱۴، ۱۸/۴۹;_كى روئيت، ۱۸/۴۹، اس كے آثار ، ۱۸/۴۹;_كى قرائت، ۱۷/۱۴;_كا مطالعہ ، ۱۷/۷۱;_كاكردار ، ۱۹/۷۹;_ہاتھ ميں ،۱۷/ ۷۱ ;_قيامت ميں ،۱۷/۱۳، ۱۴، ۷۱، ۱۸/۴۹ ; _كى وضاحت، ۱۷/۱۴

نيزر_ك:اصحا ب يمين، انسان، سعادت مند افراد، قيامت،كفار،گنہكار افراد، مؤمنين،متقين اور مشركين

نباتات:_كى خزاں ، ۱۸/۴۵، كا گناہ، ۱۸/۴۵، اس كے عوامل ، ۱۸/۴۵نبوت:_كے آثار،۱۷/۷۹، ۱۹/۵۳;_كى اہميت ،۱۷/۹۵; _ كا رسالت كے ساتھ تفاوت ، ۱۹/۳۰; _كے شرائط ، ۱۸/۶۶، ۱۹/۳۰، ۴۱، ۵۶; _كا مقام ،۱۹/۴۹، اس كى قدروقيمت ،۱۷/۹۴ ، مقام نبوت او رآيات خدا، ۱۹/۱۰ ;_كا معيار،۱۷/۹۱، ۹۵; _ كا سرچشمہ،۱۹/۳۰، ۴۹، بشر كى _اس كى تكذيب كرنے والے ، ۱۷/۹۴ _ بچپن ميں ، ۱۹/۱۲، ۳۰نيزر_ك:ابراہيم (ع) ، ادريس (ع) ، اسحاق (ع) ، اسمعيل (ع) ، اسمعيل صادق الوعد (ع) ، ايمان، خضر (ع) ، ذوالقرنين،زكريا(ع) ، عيسي(ع) ، محمد(ص) ، مريم (ع) ، مشركين ، ملائكہ ، موسى (ع) ، ہارون (ع) ، يحيي(ع) اوريعقوب (ع)

۹۱۸

نجات يافتہ افراد:_سے خطرہ ،ان كے عذاب كا امكان، ۱۷/۶۹، ان كاانذار ،۱۷/۶۷، ۶۹، ان كاغرق، ۱۷/۶۹

نجوي:ر_ك، كفار

نخل :ر_ك، مريم (ع)

نخلستان:_كى زيبائي، ۱۸/۳۲

نذر:_كے احكام ، ۱۹/۲۶;_ميں اخلاص ،۱۹/۲۶;_كى تاريخ، ۱۹/۲۶;_كا صحيح ہونا، اس كے شرائط ،۱۹/۲۶; _كا صيغہ، ۱۹/۲۶، معاشرتى مشكلات سے نجات كے لئے، ۱۹/۲۶ ، تبرعي_۱۹/۲۶، يہوديت ميں ،۱۹/۲۶ ; _ ميں نيت ، ۱۹/۲۶;_كے ساتھ وفائ، اس كا وجوب، ۱۹/۲۶نيزر_ك:زن ، عبوديت اور مريم (ع)

نسب:_كاكردار، ۱۹/۵۸

نصرت:ر_ك، امام حسين (ع) ، خدااور مقتول

نطفہ:_كاانعقاد، اس كى اہميت،۱۹/۱۰نيزر_ك:انسان

نظام جزائي:۱۷/۱۵_كى خصوصيات ،۱۹/۶۰نيزر_ك:خلقت ، ذوالقرنين اورقيامت

نظام عليت:۱۷/۱۶،۱۸/۱۸، ۸۲، ۸۴، ۱۹/۹، ۲۰ ،۲۱، ۳۵نظام كيفري:۱۷/۵، ۱۰۳، ۱۸/۶;_صدر اسلام ميں ، ۱۸/۵۸

نعمت:_كے آثار،۱۷/۸۳;_سے استفادہ ، ۱۷/۶۶، اس كاپيش خيمہ ،۱۷/۶۹;_سے سلوك، اس كے شرائط ، ۱۷/۱۹، بہترين_۱۸/۱۰۸;_كا حصول اس كا پيش خيمہ ،۱۷/۶۶;_كى جاودانيت ا س كاخيال ، ۱۸/۳۵، اس كا سرچشمہ ،۱۸/۱۰۹;_كا سبب، ۱۷/۳، ۱۸/۱۴، ۱۹/۴۹;_كا سبب اس كے آثار ، ۱۷/۸۲، اس كا مكان ،۱۸/۴۰، اس كاسبب، ۱۹/۷۴;_كا فلسفہ ، ۱۸/۷; _ سے محرم افراد،۱۸/۴۰;_كے مراتب ، ۱۹/۶;_كے شامل حا ل افراد، ۱۷/۲۰، ۱۸/۴۰، ۶۵، ۱۹/۵۸، ۶۲، ان كى فكر ، ۱۸/۶۵، ان كا تفاوت ، ۱۷/۲۱، ان كا خشوع،۱۹/۵۸، ان كا خضوع، ۱۹/۵۸، ان كاسجدہ ، ۱۹/۵۸، ان كا گريہ ، ۱۹/۵۸، ان كى ذمہ دارى ، ۱۸/۳۹، ان كى نشانيان، ۱۹/۵۸; _ كامعيار، ۱۸/۴۰ ;_كاسرچشمہ ، ۱۷/۲۰، ۲۸، ۶۶، ۸۳، ۱۸/۳۸ ، ۴۱، ۶۵ ;_كے موارد، ۱۷/۲۴;_بانى كي_ ۱۸/۴۱، استدراجى _۱۹/۷۵، اطمينان قلب كى _۱۸/۱۴، بصارت كى _۱۷/۳۶، سماعت كى _۱۷/۳۶، عيسى (ع) كى _۱۹/۱۹، فرزندكى _ ۱۹/۸، فرزند صالح كى _۱۸/۸۱، ۱۹، ۵، ۱۹، ۴۹، فرزند مہربان كى _۱۸/۸۱، قرآن كى

۹۱۹

_۱۷/۸۳، ۸۶، قلب كي_۱۷/۳۶، صالح وارثين كى _۱۹/۶، اخروى _اس كى جاودانيت ، ۱۸/۳۰، اس كے شرائط ، ۱۷/۱۹، سمندرى _۱۷/۶۶، دنياوى _۱۷/۶۶ ، اس كى جاودانيت ،۱۸/۳۸، ا س كى ناپايدارى ،۱۸/۴۰; _كا وعدہ ، ۱۹/۶۶نيزر_ك:آخرت طلبي، آرزو، ايمان، بہشت، اہل بہشت، خداوندعالم ، ذكر،شكر، غفلت اور كفار

نفخ صور:ر_ك:قيامت//نقص:_كى نشانيان، ۱۹/۶۵، ۹۲نيزر_ك:خدااور سچے معبود

نظريہ:ر_ك، نظريہ كائنات//نماز:_كے آداب، ۱۷/۸۰;_ميں آہستہ قرائت، ۱۷/۱۱۰، كے احكام ، ۱۷/۷۸، ۱۱۰، ۱۹/۳۱، ۵۹;_ميں اخفات ، ۱۷/۱۱۰;_ميں صدا كااعتدال، ۱۷/۱۱۰; _ كااہتمام اس كے آثار،۱۹/۵۹;_كى اہميت ، ۱۸/۴۰، ۱۹/۳۱، ۵۵، ۵۹;_كابرپاكرنا، اس كى اہميت، ۱۹/۵۵; _كى تاريخ، ۱۹/۵۵;_كى تاخيراس كى مذمت ، ۱۹/ ۵۹; _ كاضائع كرنا، اس كے آثار، ۱۹/۵۹، ۶۰، اس كى حرمت ، ۱۹/۵۹، اس كا گناہ ، ۱۹/۵۹، اس سے مراد، ۱۹/۵۹;_كوضائع كرنے والے ، ان كى بے ايمانى ، ۱۹/۶۰، ان كى نجا ت كے عوامل، ۱۹/۶۰; ان كى توبہ كى قبوليت، ۱۹/۶۰; _ميں قرآن كى تلاوت ، ۱۷/ ۷۷;_كى تاكيد، ۱۹/۳۱، ۵۵;_ميں جہر، ۱۷/ ۱۱۰; _ ميں دعائ، ۱۷/۸۰ ;_كى طرف دعوت ، ۱۹/۵۵;_ميں سستى اس كى حرمت ،۱۹/۵۹، اس كا گناہ ،۱۹ / ۵۹; _ ميں فرياد ، ۱۷/۱۱۱;_كى فضيلت ، ۱۹/۳۱;_اول وقت ميں ، اس كى فضيلت ، ۱۷/۷۸ ; _ جماعت ، اس كے احكام، ۱۷/۱۱۰; _ آسمانى اديان ميں ، ۱۹/۵۵، ۵۹; _ مريم(ع) كے زمانہ ميں ،۱۹/۳۱ ; _ مسيحيت ميں ، ۱۹/۳۱;_ شب، اس كے آثار، ۱۷/ ۷۹ ، اس كے آداب، ۱۷/۸۰، ا س كے احكام ، ۱۷/۷۹، اس ميں دعائ، ۱۷/۸۰، اس ميں قرآن ، ۱۷/ ۷۹; _ صبح، اس كى اہميت، ۱۷/۷۸، ۱۸/۲۸، اس كا تظاہر، ۱۷/۷۸، نماز صبح جماعت كے ساتھ ، ۱۷/۷۸، اس كے گواہ ، ۱۷/۷۸، اس پرنظارت،۱۷/۷۸، اس كى فضيلت كا وقت ، ۱۸/۷۸;_ظہر، اس كا وجوب، ۱۷/۷۸ ;_ عشائ، اس كى اہميت، ۱۸/۲۸، اس كاوقت ، ۱۷/۷۸ ; _ نافلہ ، اس ميں دعا، ۱۷/۸۰;_واجب پہلى نماز واجب ، ۱۷/۷۸، يوميہ _ميں ان كى تشريع، ۱۷/۷۸، ان كا وقت،۱۷/۷۸نيزر_ك،اسمعيل، انبياء (ع) ، محمد (ص) اور ہدايت بانے والے

نوح(ع) :_كے بعد كا زمانہ،۱۷/۱۷;_كى شكرگذاري،۱۷/۳، اس كى پاداش، ۱۷/۳، اس كاتداوم، ۱۷/۳;_كى عبوديت ، اس كى پاداش،۱۷/۳،اس كا تداوم، ۱۷/۳; _ كے فضائل ، ۱۷/۳;_كى كشتى كا ناخدا،۱۸/۵۸;_ كى نجات ، اس كے عوامل، ۱۷/۳;_كى نسل ، ۱۷/۳;_كى خصوصيات ،۱۷/۳;_كے ہمسفر افراد، ان كے عوامل ، ۱۷/۳، ان كے فضائل ، ۱۹/۵۷، ان كى مدح، ۱۹/۵۸، ان كى نسل، ۱۷/۳، ۱۹/۵۸

۹۲۰

921

922

923

924

925

926

927

928

929

930

931

932

933

934

935

936

937

938

939

940

941

942

943

944

945