تفسير راہنما جلد ۱۱

تفسير راہنما 10%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 750

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 750 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 218997 / ڈاؤنلوڈ: 3020
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۱۱

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

آیت ۲۱

( قَالَ خُذْهَا وَلَا تَخَفْ سَنُعِيدُهَا سِيرَتَهَا الْأُولَى )

حكم ہوا كہ اسے لے لو اور ڈرو نہيں كہ ہم عنقريب اسے اس كى پرانى اصل كى طرف پلٹاديں گے (۲۱)

۱ _ خداتعالى نے حضرت موسى (ع) كو حكم ديا كہ سانپ بننے والے ڈنڈے كو بغير كسى خوف كے زمين سے اٹھاليں _

قال خذها ولا تخف

۲ _ موسى (ع) سانپ بن جانے والے ڈنڈے كو پكڑنے سے ڈرر ہے تھے _قال خذها ولا تخف

۳ _ خداتعالى نے حضرت موسى (ع) كواطمينان دلاياكہ سانپ بن جانے والا ڈنڈا پكڑنے كے بعد اپنى اصلى حالت پر پلٹ جائيگا _ولا تخف سنعيدها سيرتها الا ولى

''سيرة'' كا اصل معنى ہے ''سير'' (چلنے ) كى حالت ليكن مجازاً ہر صفت اور حالت پر بولا جاتا ہے_ جملہ ''سنعيدہا سيرتہا'' ميں ''الي'' مقدر ہے او راسكے حذف ہونے كى وجہ سے يہ كلمہ منصوب بنزع الخافض ہوگيا ہے يعنى '' سنعيدہا إلى سيرتہا'' يا''سنعيد إليها سيرتها'' _

۴ _ حضرت موسى (ع) كے ڈنڈے كا سانپ بننا اور پھر اس كا پہلى حالت پر پلٹ آنا، ارادہ خداوندى سے تھا _

سنعيده

۵ _ لوگوں كى آنكھوں سے دور اور وادى طوى ميں حضرت موسى (ع) كو معجزہ دكھانا انہيں لوگوں كے سامنے معجزہ پيش كرنے كيلئے زيادہ آمادہ ہونے اور تجربے كى خاطر تھا _*ا لقها خذها ولاتخف

۶ _ معجزے كے قدرتى اور فطرى امور كے ساتھ مرتبط اور وابستہ ہونے كا امكان _

ا لقها فإذا هى حية خذها سنعيدها سيرتها الاُولى

ڈنڈے كے سانپ بننے كو اسكے پھينكنے پر تفريع كي

۴۱

گيا ہے اور پھر سانپ كے ڈنڈا بننے كو اسے حضرت موسى (ع) كے پكڑنے پر_اس مرحلہ بندى سے مذكورہ بالا مطلب حاصل ہوتا ہے _

۷ _ غير خدا سے ڈرنا مقام نبوت كے منافى نہيں ہے_لا تخف

۸ _ مادى چيزيں خداتعالى كے اذن وارادے سے اپنى موجودہ حقيقت سے دوسرى حقيقت ميں تبديل ہوسكتى ہيں _

سنعيدها سيرتها الُاولى

خداتعالى نے حضرت موسى (ع) كے ڈنڈے كى پہلى حالت كو''سيرتها الاُولى '' سے تعبير كيا ہے_ اور ''سيرتہا الا صلية'' يا ''سيرتہا الحقيقية '' و غيرہ كى تعبيرات كے بجائے اس تعبير كا انتخاب بتاتا ہے كہ مادہ پر آنے والى شكلوں ميں سے كوئي بھى اصل نہيں ہے بلكہ مادہ مختلف شكلوں اور حالتوں كى طرف تبديل ہونے كے قابل ہے _

انبياء:انكا خوف ۷

خوف:موسى (ع) كے ڈنڈے سے خوف ۲

خداتعالى :اسكے ارادے كے اثرات ۴، ۸; اسكے اوامر

وادى طوى :اس ميں معجزے كا فلسفہ ۵

ڈنڈا:اس كا سانپ بننا۲; اسكے سانپ بننے كا سرچشمہ ۴

قدرتى عوامل:ان كا كردار ۶

سانپ:اس كا ڈنڈا بننا ۳;اسكے ڈنڈا بننے كا سرچشمہ ۴

معجزہ:اس ميں مؤثر عوامل ۶

موجودات:انكے تبديل ہونے كا سرچشمہ ۸

موسى (ع) :انكو اطمينان دلانا ۳; ان ميں آمادگى پيدا كرنا ۵; انكا خوف ۲; انكا ڈنڈا ۴، ۵; انكا قصہ ۱، ۲، ۳، ۵; انكا ڈنڈا پكڑنا ۱، ۳

۴۲

آیت ۲۲

( وَاضْمُمْ يَدَكَ إِلَى جَنَاحِكَ تَخْرُجْ بَيْضَاء مِنْ غَيْرِ سُوءٍ آيَةً أُخْرَى )

اور اپنے ہاتھ كو سميٹ كر بغل ميں كرلو يہ بغير بيمارى كے سفيد ہوكر نكلے گا اور يہ ہمارى دوسرى نشانى ہوگى (۲۲)

۱ _ خداتعالى نے موسى (ع) كو وادى طوى ميں حكم ديا كہ اپنا ہاتھ اپنى بغل كے نيچے لے جائيں اور باہر نكال كر ايك اور معجزے سے آشناہوں _واضمم يدك إلى جناحك اية ا خرى

''جناح'' ہاتھ، بازو، بغل كے نيچے، اور پہلو كے معنوں ميں استعمال ہوتا ہے ( قاموس) فعل ''تخرج''قرينہ ہے كہ آيت كريمہ ميں ''جناح'' سے مراد '' بغل كے نيچے'' ہے كيونكہ بازو اور پہلو سے ہاتھ كے دور ہونے كو ''خروج'' نہيں كہا جاتا_

۲ _ حضرت موسى (ع) كا بازو بغل كے نيچے رہنے كے بعد جب باہر آتا تو اس كا رنگ تبديل جاتا اور سفيد تھا_

تخرج بيضاء

۳ _ حضرت موسى (ع) كے ہاتھ كى سفيدى ايسى تھى كہ جو نقص، بيمارى اور برص شمار نہيں ہوتى تھى _

تخرج بيضاء من غير سوء كلمہ ''سوئ'' ہر آفت اور درد كيلئے استعمال ہوتا ہے اور برص سے بھى كنايہ ہوتا ہے (لسان العرب)_

۴ _ سفيد ہاتھ اور ڈنڈے كا سانپ بننا،حضرت موسى (ع) كى رسالت كو ثابت كرنے كيلئے دو معجزے _

فا لقى ها فإذا هى حيّة تسعى و اضمم يدك اية ا خرى ''آية''(علامت) ''تخرج'' كے فاعل كيلئے حال ہے اور بعد والى آيات كہ جن ميں فرعون كو ہدايت كرنا حضرت موسى (ع) كے ذمے قرار ديا گيا ہے_ كے قرينے سے ''آية'' سے مراد انكى رسالت كى علامت ہے _

۴۳

خداتعالى :اسكے اوامر ۱

موسى (ع) :انكى نبوت كے د لائل ۴; انكا عصا ۴; انكا قصہ۱; انكا معجزہ ۱، ۲، ۴; آپ وادى طوى ميں ۱; ان كے سفيد ہاتھ كى خصوصيات ۳; انكا سفيد ہاتھ ۱، ۲، ۴

آیت ۲۳

( لِنُرِيَكَ مِنْ آيَاتِنَا الْكُبْرَى )

تا كہ ہم تمھيں اپنى بڑى نشانياں دكھا سكيں (۲۳)

۱ _ وادى طوى ميں حضرت موسى (ع) كو ڈنڈے اور سفيد ہاتھ كے معجزوں كا دكھانا آپ كيلئے خداتعالى كے بعض بڑے معجزات نماياں كرنے كيلئے تھا _لنريك من آيا تنا الكبرى

''لنريك'' اس فعل كے متعلق ہے جو ''آية ا خرى '' سے انتزاع ہوتا ہے يعنى آيت لائے لاتے ہيں تاكہ ''من'' تبعيض كيلئے ہے اور دلالت كر رہا ہے كہ مراد بعض بڑى آيات الہى كا دكھانا ہے _

۲ _ خداتعالى بڑى اور فراوان نشانياں اور معجزات ركھتا ہے كہ جن ميں سے صرف بعض اس نے وادى طوى ميں حضرت موسى (ع) كو دكھائيں _من ء آيا تنا الكبرى

دلالت كرتا ہے كہ خداتعالى قسم و قسم كى آيات اور نشانياں ركھتا ہے كہ سفيد ہاتھ اور ڈنڈے والا معجزہ انكى اعلى اقسام كے نمونے ہيں _

۳ _ انبياء كے ہاتھوں معجزے كا معرض وجود ميں آنا خداتعالى كے اختيار اور اس كے ارادے كے ساتھ ہے _لنريك

فعل ''نريك'' كا جمع ہونا يا تعظيم كيلئے ہے اور يا ان واسطوں كے كردار كو بيان كررہا ہے جو فرمان الہى كو عملى كرتے ہيں _

۴ _ حضرت موسى (ع) كے ڈنڈے اور سفيد ہاتھ والے معجزے عظيم ترين معجزات الہى اور خدا كى نشانيوں كے دو نمونے ہيں _لنريك من ء آيا تنا الكبرى

۵ _ حضرت موسى (ع) كا ڈنڈے اور سفيد ہاتھ والا معجزہ

۴۴

مستقبل ميں انہيں اس سے بڑے معجزے دكھانے كا ايك پيش خيمہ تھا_لنريك من ء ايتنا الكبرى

چونكہ اس سے پہلى آيت ميں سفيد ہاتھ اور ڈنڈے كا تذكرہ ہوچكا ہے اسلئے ممكن ہے كہا جائے كہ ''لنريك'' ايك نئي بات بيان كررہا ہے اور موسى (ع) كو وعدہ دے رہا ہے كہ يہ دو معجزے ايك پيش خيمہ تھے تا كہ مستقبل ميں آپ كو اس سے بڑے معجزے دكھائے جائيں _

۶ _ كوہ طور ميں معجزے كا اظہار حضرت موسى (ع) كے دل كى تسكين كيلئے تھا _لنريك

موسى (ع) كو معجزہ دكھانانہ صرف انہيں فرعون كے مقابلے ميں مسلح كررہا تھا ''لنريك'' قرينہ ہے كہ خود انكے اپنے اطمينان اور علم ميں بھى اضافہ كررہا تھا _

آيات خدا: ۲

خداتعالى :اسكے ارادے كے اثرات ۳

معجزہ:اسكے درجے ۱، ۲، ۴; اس كا سرچشمہ ۳

موسى (ع) :انكے معجزے كے اثرات ۶; انكے ڈنڈے كى اہميت ۴; ان كے سفيد ہاتھ كى اہميت ۴; انكے اطمينان كے عوامل ۶; انكا قصہ ۱; انكا ڈنڈے والا معجزہ ۵; انكا معجزہ ۱، ۴، ۵; انكا سفيد ہاتھ والا معجزہ ۵; انكے ڈنڈے كا كردار ۱; انكے سفيد ہاتھ كا كردار ۱

آیت ۲۴

( اذْهَبْ إِلَى فِرْعَوْنَ إِنَّهُ طَغَى )

جاؤ فرعون كى طرف جاؤ كہ وہ سركش ہوگيا ہے (۲۴)

۱ _ فرعون، خداتعالى كے مقابلے ميں سركش اور طغيان گر تھا _اذهب إلى فرعون إنّه طغى

حضرت موسى (ع) كى رسالت قرينہ ہے كہ فرعون كے طغيان سے مراد، خداتعالى كے مقابلے ميں اسكى سركشى ہے_

۴۵

۲ _ خداتعالى نے حضرت موسى (ع) كو فرعون كى طرف جانے اور اسے سركشى سے روكنے كا حكم ديا _

اذهب إلى فرعون إنه طغى

۳ _ حضرت موسى (ع) كے ڈنڈے كا تبديل ہونا اور انكا سفيد ہاتھ فرعون كى ہدايت كيلئے دو معجزے اور نشانياں _

ء اية اخري اذهب الى فرعون

۴ _ سركش حكمرانوں كا سامنا كرنے كيلئے لازمى چيزوں كى فراہمى ضرورى ہے _ء اية ا خرى اذهب إلى فرعون إنّه طغى

۵ _ سركشوں كا مقابلہ كرنا انبياء كى رسالت كا اعلى ترين پروگرام ہے _اذهب إلى فرعون إنه طغى

۶ _ سركشى بہت ہى ناروا خصلت ہے اور سركشى كرنے والے راہ خدا كے مقابلے ميں كھڑے ہيں _

اذهب إلى فرعون إنّه طغى

۷ _ سركشى ،سركش لوگوں اور انكے اصلى عوامل كا مقابلہ ضرورى ہے _اذهب إنّه طغى

۸ _ خودسازى دوسروں كى ہدايت كرنے پر مقدم ہے _فاعبدنى و ا قم الصلوة فلايصّدنّك اذهب إلى فرعون إنّه طغى

اخلاق:پست اخلاق ۶

انبياء:انكى اہم ترين رسالت ۵

تبليغ:اسكى اہميت ۸

تذكيہ:اسكى اہميت ۸

خداتعالى :اسكے اوامر ۲; اسكے دشمن ۶

سركشى :اس كا ناپسنديدہ ہونا ۶

سركشى كرنے والے :انكا مقابلہ كرنے كى اہميت ۷; انكى دشمنى ۶; انكے ساتھ مقابلے كى روش ۴; انكے ساتھ مقابلہ كرنا ۵

فرعون:اس كے لئے خدا كى نشانياں ۳; اسكى ہدايت كا پيش خيمہ ۳; اسكى صفات ۱; اسكى سركشي۱; اسكى نافرمانى ۱; اسكى سركشى سے ممانعت ۲

موسى (ع) :انكى رسالت ۲; انكے ڈنڈے كا تبديل ہونا۳_ انكا قصہ ۲; انكے ڈنڈے كا كردار ۳; انكے سفيد ہاتھ كا كردار ۳

۴۶

آیت ۲۵

( قَالَ رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي )

موسى نے عرض كى پروردگار ميرے سينے كو كشادہ كردے (۲۵)

۱ _ حضرت موسى (ع) اپنى رسالت كو انجام دينے اور فرعون كو سركشى سے روكنے كيلئے بارگاہ خداوندى ميں دعا كے ساتھ اپنے لئے شرح صدر كے خواہاں ہوئے _اذهب قال ربّ اشرح لى صدري

سينے كى كشادگي، بردبارى اور اپنے كنٹرول اور اختيار كو نہ چھوڑنے سے كنايہ ہے _

۲ _ حضرت موسى (ع) اپنى رسالت كى ذمہ دارى كے سنگين ہونے اور فرعون كى ہدايت كى دشوارى كى طرف متوجہ تھے _اذهب قال ربّ اشرح لى صدري

حضرت موسى (ع) كو رسالت كيلئے منصوب كرنے اور انہيں فرعون كى طرف جانے كا حكم دينے كے بعد انكا خداتعالى سے شرح صدر كى درخواست كرنااس چيز كى علامت ہے كہ آپ (ع) اس راہ كو طے كرنے كيلئے مشكلات و موانع اور لازمى روحانى ضروريات كى طرف مكمل توجہ ركھتے تھے_

۳ _ سركشوں كى راہنمائي ،ہدايت اور پيغام الہى كى تبليغ كيلئے شرح صدر اور تحمل كى ضرورت ہوتى ہے _

اذهب قال ربّ اشرح لى صدري

۴ _ شرح صدر انبياء الہى اور دينى مبلغين اور رہبروں كيلئے اہم ترين اور لازمى خصوصيات ميں سے ايك ہے _

قال ربّ اشرح لى صدري

حضرت موسى (ع) نے ديگر چيزوں كے طلب كرنے پر شرح صدر كو مقدم كيا ہے يہ چيز اسكے الہى ذمہ دارى كے انجام پانے ميں اہم كردار كى علامت ہے _

۵ _ شرح صدر خداتعالى كا عطيہ ہے اور اس كا سرچشمہ خداتعالى كا مقام ربوبيت ہے _قال ربّ اشرح لى صدري

۴۷

۶ _ خداتعالى كى ربوبيت كو يادكرنا اور مقدس نام ''رب'' كو زبان پر لانا اسكى بارگاہ ميں دعا كے آداب ميں سے ہے _

قال ربّ اشرح لي

۷ _ وادى طوى ميں حضرت موسى (ع) نے خداتعالى سے چاہا كہ اسے حقيقت كو قبول كرنے والا قرار دے اور الہى پيغام كے دريافت كرنے كيلئے اسكى طاقت ميں اضافہ فرمائے _ربّ اشرح لى صدري

شرح صدر كا مطلب ہے حق كو قبول كرنے كيلئے سينے ميں گنجائش پيدا كرنا_ (لسان العرب) صدراور قلب، انسان كے نفس سے كنايہ ہے كہ جو فہم و درك ركھتا ہے اور كہتے ہيں صدر ،قلب سے عام ہے كيونكہ يہ عقل و علم كے علاوہ انسان كى قوتوں كو بھى شامل ہے (مفردات راغب) _

۸ _ نبوت اور وحى كو دريافت كرنے كيلئے وسيع ظرف اور كشادہ سينے كى ضرورت ہوتى ہے _قال رب اشرح لى صدري

۹ _ دعا، انبيا كى تربيت و راہنمائي ميں بنيادى كردار ركھتى ہے _رب اشرح لى صدري

انبياء (ع) :انكى خصوصيات ۴

تبليغ :اسكى روش ۳; اس ميں شرح صدر ۳

تربيت:اس ميں مؤثر عوامل ۹

تكامل:اسكے عوامل ۹

حق پرستي:اسكى درخواست ۷

خداتعالى :اسكى ربوبيت كے اثرات ۵; تعليمات خدا كے فہم كى درخواست ۷; اسكے عطيے ۵

دعا:اسكے اثرات ۹; اسكے آداب ۶

دينى راہنما:انكى خصوصيات ۴

شرح صدر:اسكے اثرات ۸; اكى اہميت ۴; اسكى درخواست ۱; اس كاسرچشمہ ۵

سركشى كرنے والے :

۴۸

انكى اہميت ۳

فرعون:اسكى ہدايت كا سخت ہونا ۲; اسكى سركشى ۱

مبلغين:انكى خصوصيات ۴

موسى (ع) :انكى دعا۱، ۷; انكى رسالت كى سنگينى ۲; انكا قصہ ۱، ۷

نبوت:ا س كا سرچشمہ ۸

وحي:اس كا سرچشمہ ۸

ہدايت:اسكى روش ۳

يادكرنا:ربوبيت خدا كو ياد كرنا ۶

آیت ۲۶

( وَيَسِّرْ لِي أَمْرِي )

ميرے كام كو آسان كردے (۲۶)

۱ _ حضرت موسى (ع) اپنى رسالت كى انجام دہى كيلئے توفيق اور راستہ ہموار ہونے كے خواہان تھے _ويسّرلى ا مري

۲ _ حضرت موسى (ع) اپنى رسالت كى دشواريوں اور فرعون كى ہدايت كے مشكل ہونے سے آگاہ تھے _و يسّرلى ا مري

۳ _ بڑے اور مشكل كاموں كے راستے كو آسان كرنا اور انكے انجام كى توفيق فراہم كرنا خداوند متعال كے ہاتھ ميں ہے_

ويسّرلى ا مري

۴ _ انبياء كے تبليغى پروگراموں كو آسان كرنا خداوند متعال كى ربوبيت اور اہداف رسالت كو آگے بڑھانے كيلئے اسكى طرف سے خاص توجہ كا جلوہ ہے_رب يسّرلى ا مري

۵ _ تبليغ دين كى مشكلات كے آسان ہونے ميں دعا كا بنيادى كردار ہے _

۴۹

ويسّرلى ا مري

۶ _زندگى كے امور كے آسان ہونے كيلئے دعا كرنا ايك مطلوب امر ہے _ويسّرلى ا مري ہوسكتا ہے ''ا مري'' سے مراد زندگى كے تمام امور ہوں _

انبياء (ع) :انكى مشكلات كو آسان كرنے كا سرچشمہ ۴

تبليغ:سكى مشكلات كو آسان كرنا ۵

خداتعالى :اسكى ربوبيت كى نشانياں ۴; اس كا كردار ادا كرنا ۳

دعا:اسكے اثرات ۵، ۶

سختي:اسكے آسان كرنے كى درخواست ۱; اسكے آسان كرنے كا سرچشمہ ۳; اسكے آسان كر نے كا پيش خيمہ ۶

فرعون:اسكى ہدايت كا مشكل ہونا ۲

موسى (ع) :انكى دعا۱; انكى رسالت كا مشكل ہونا ۲; انكا علم ۲; انكى رسالت كى مشكلات ۲

آیت ۲۷

( وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِّن لِّسَانِي )

اور ميرى زبان كى گرہ كو كھول دے (۲۷)

۱ _ رسالت سے پہلے حضرت موسى (ع) كى زبان ميں لكنت تھى _و احلل عقدة من لساني

۲ _ حضرت موسى (ع) نے وادى طوى ميں خداتعالى سے درخواست كى كہ اسكى زبان كى لكنت كم كردے اور اسكى سخن كو واضح كردے _

۵۰

و احلل عقدة من لساني

''عقدہ'' نكرہ ہے اور لكنت كى ہر مقدار پر صدق كرتا ہے_ ''من لساني'' ميں ''من'' ہوسكتا ہے تبعيض كيلئے ہو يعنى ''عقدة كائنة من عُقَد لساني''_ يہ سب حكايت كررہا ہے كہ حضرت موسى (ع) كا مطلب اپنى زبان كى لكنت كى ايك مقدار كا دور ہونا تھا اور بعد والى آيت كريمہ بھى قرينہ ہے كہ انكا ہدف اتنى مقدار كا دور ہونا تھا كہ جو انكى كلام كے قابل فہم ہونے ميں كمك كرے_

۳ _ كلام،ا نبياء كا ايك آلہ اور ذريعہ ہے منحرفين اور سركشوں كا مقابلہ كرنے كيلئے _و احلل عقدة من لساني

۴ _ زبان كى گويائي اور سخن كى روانى كا تبليغ دين اور ہدايت كرنے ميں مؤثر كردار ہے_و احلل عقدة من لساني

۵ _ خداتعالى ،امراض او رموجودات كے ہر قسم كے نقص و عيب كو دور كرنے پر قادر ہے _و احلل عقدة من لساني

۶ _ دعا، انسان كى بيماريوں اور آسيب كى شفا ميں مؤثر ہے _و احلل عقدة من لساني

كہاگياہے كہ حضرت موسى (ع) نے بچپن ميں آگ اپنے منہ كے اندر لے جا كر اپنى زبان پر ركھ لى تھى كہ جسكے نتيجے ميں آپ كى زبان ميں لكنت آگئي تھي_

انبياء:انكے مقابلے كا ذريعہ ۳

بلاغت:اس كا كردار ۴

بيماري:اسكى شفا كے عوامل ۶; اسكے دور ہونے كا سرچشمہ ۵

تبليغ:اس ميں مؤثر عوامل ۴

خداتعالى :اسكى قدرت ۵

دعا:اسكے اثرات ۶

سخن:اس كا كردار ۳

سركش لوگ:ان كا مقابلہ كرنے كى روش ۳

فصاحت:اسكے اثرات ۴

۵۱

گمراہ لوگ:انكا مقابلہ كرنے كى روش ۳

موجودات:انكے عيب كو دور كرنے كا سرچشمہ ۵; انكے نقص كے دور كرنے كا سرچشمہ ۵

موسى (ع) :انكى دعا ۲; انكى صفات ۱; انكى زبان كى لكنت ۱، ۲

آیت ۲۸

( يَفْقَهُوا قَوْلِي )

كہ يہ لوگ ميرى بات سمجھ سكيں (۲۸)

۱ _ اپنى زبان كى لكنت كے ٹھيك ہونے كيلئے بارگاہ خداوندى ميں حضرت موسى (ع) كى دعا كا ہدف انكى سخن كا لوگوں كيلئے قابل فہم ہونا تھا _واحلل عقدة من لساني يفقهوا قولي

۲ _ حضرت موسى (ع) ،فرعون كا مقابلہ كرنے ميں اپنے آپ كو اسكے حاميوں كے ايك گروہ كے مقابلے ميں ديكھ رہے تھے اور انكى راہنمائي كيلئے كسى چارے كى تلاش ميں تھے _اذهب إلى فرعون يفقهوا قولي

باوجود اس كے كہ رسالت والے حكم ميں صرف فرعون كا نام تھا ليكن حضرت موسى (ع) اپنى سخن كو سننے والے زيادہ افراد كى پيشين گوئي كررہے تھے اسى لئے انہوں نے صيغہ جمع ''يفقہوا'' استعمال كيا_

۳ _ حضرت موسى (ع) نے لوگوں كى جہالت كو فرعون كى سركشى كى بنياد قرار ديا _يفقهوا قولي

حضرت موسى (ع) كا فرعون كى سركشى كا مقابلہ كرنے كيلئے اسكے حاشيہ نشينوں كو آگاہ كرنے پر انحصار كرنا بتاتا ہے كہ حضرت موسى (ع) فرعون كى كاميابى كى جڑ اسكے حاشيہ نشينوں كى جہالت ميں سمجھتے تھے_

۴ _ مبلغين دين كيلئے ضرورى ہے كہ وہ اس طرح بات كريں كہ لوگ انكى بات كو سمجھيں اور اسے درك كرسكيں _

يفقهوا قولي

۵۲

۵ _ دين كے مبلغين كيلئے ضرورى ہے كہ وہ لوگوں كو دين كے حقائق سمجھانے كيلئے ضرورى ان وسائل كو فراہم كرنے كى كوشش كريں _يفقهوا قولي

بنى اسرائيل:انكى جہالت كے اثرات ۳

تبليغ:اسكے ذريعے كى اہميت ۵; اس ميں بلاغت ۴; اسكى روش ۴

فرعون:اسكى سركشى كا پيش خيمہ ۳

فرعون كے حاشيہ نشين:انكى ہدايت ۲

مبلغين:انكى ذمہ دارى ۴، ۵

موسى (ع) :آپ كى سوچ۳; آپكى پيشين گوئي ۲; آپكى تبليغ كى روش ۲; آپكى دعا كا فلسفہ ۱; آپكا قصہ۲; آپكى زبان كى لكنت ۱; آپ اور فرعون ۲

آیت ۲۹

( وَاجْعَل لِّي وَزِيراً مِّنْ أَهْلِي )

اور ميرے اہل ميں سے ميرا وزير قرار ديدے (۲۹)

۱ _ حضرت موسى (ع) ،فرعون كى ہدايت و راہنمائي كيلئے اپنى الہى رسالت كو انجام دينے كى خاطر اپنے لئے ايك وزير اور معاون كى ضرورت محسوس كررہے تھے _و اجعل لى وزير وزير اسے كہا جاتا ہے جو اپنے كمانڈر كى سنگين ذمہ داريوں كو اپنے كندھے پر لے لے ( مفردات راغب) _

۲ _ حضرت موسى (ع) ،خداتعالى سے خواہاں ہوئے كہ ان كے خاندان سے انكا وزير اور خليفہ معين كرے _

و اجعل لى وزيراً من ا هلي

۳ _ ضرورى ہے كہ رہبر و سرپرست كا خليفہ و وزير اس كا قابل اعتماد ہو _و اجعل لى وزيراً من ا هلي

بعد والى آيات ميں جملہ''إنّك كنت بن

۵۳

بصيراً'' بتاتا ہے كہ حضرت موسى (ع) كا اس بات پر انحصار كرنا كہ انكا وزير ان كے خاندان سے ہو اس وجہ سے تھا كہ آپ اپنے خاندان كے اس مقام كے لائق ہونے سے مطلع تھے _

۴ _ ضرورى ہے كہ انبياء كے وزير اور خليفہ كى تعيين خداتعالى كى اجازت اور اسكے نصب كرنے سے ہو_

و اجعل لى وزيراً من ا هلي حضرت موسى (ع) كا اپنے وزير كى تعيين كيلئے خداتعالى سے درخواست كرنا بتاتا ہے كہ اگر انبياء كو خليفہ اور وزير كى ضرورت ہو تو ضرورى ہے كہ وہ پروردگار كے اذن سے ہو اور اسكى طرف سے منصوب ہو_

۵ _ الہى پيغام كو پہچانے ميں حضرت موسى (ع) كى ہمراہى كيلئے آپ كے خاندان ميں لائق افراد موجود تھے_

و اجعل لى وزيراً من ا هلي حضرت موسى (ع) نے اپنى درخواست ميں پہلے ہارون كا نام ذكر نہيں كيا بلكہ كلى طور پر اپنے خاندان سے اپنے وزير كى درخواست كى اس سے پتاچلتا ہے_

حضرت موسى (ع) اپنے خاندان كے ديگر افراد كو بھى اس كام كے لائق سمجھتے تھے ورنہ شروع سے ہى اپنى درخواست ميں حضرت ہارون كا نام ذكر كرتے _

انبياء (ع) :انكے وزير كے منصوب كرنے كا سرچشمہ ۴

خداتعالى :اسكے اذن كے اثرات ۴

فرعون:اسكى ہدايت ۱

خليفہ:اس پر اعتماد ۳

موسى (ع) :انكا خاندان ۲; انكى دعا ۲; انكے خاندان كے فضائل۵; انكى ضروريات ۱; انكا وزير ۱، ۲; انكا ہدايت كرنا ۱

وزير:اس پر اعتماد ۳; اسكى شرائط ۳

۵۴

آیت ۳۰

( هَارُونَ أَخِي )

ہارون كو جوميرا بھائي بھى ہے (۳۰)

۱ _ ہارون، حضرت موسى (ع) كے بھائي تھے اور آپ كو ہارون پر مكمل اعتماد تھا _و اجعل لى وزيراً من ا هليهارون ا خي

۲ _ حضرت ہارون ،وزارت و خلافت كيلئے حضرت موسى (ع) كى طرف سے نامزد _و اجعل لى وزيراً من ا هليهارون ا خي كلمہ ''ہارون'' ،''وزيراً '' كيلئے بدل اور كلمہ -''ا خي''، ''ہارون'' كيلئے عطف بيان ہے _

موسى (ع) :آپ كا بھائي ۱; آپكا وزير ۲

ہارون:ان پر اعتماد ۱; انكے فضائل ۱، ۲

آیت ۳۱

( اشْدُدْ بِهِ أَزْرِي )

اس سے ميرى پشت كو مضبوط كردے (۳۱)

۱ _ حضرت موسى (ع) نے بارگاہ خداوندى ميں دعا كى كہ ہارون كو انكا مددگار اور پشت پناہ قرار دے _اشدد به ا زري

''ا زر'' قوت، پشت نيز ضعف كے معنوں ميں استعمال ہوتا ہے ( لسان العرب) اور آيت كريمہ ميں ان ميں سے ہر معنے كا احتمال ہے اور

۵۵

ممكن ہے حضرت موسى (ع) كا مطلوب ، طاقت ميں اضافہ كرنا ، پشت پناہ كا ہونا يا انكى كمزورى كا تدارك كرنے والا اور انہيں طاقت بخشنے ولاہو _

۲ _ حضرت موسى (ع) ، ہارون كى خلافت كو اپنى ذمہ دارى كى انجام دہى كيلئے اپنى قوت ميں اضافے كا باعث سمجھتے تھے _هارون ا خي اشدد به ا زري

۳ _ پيش نظر اہداف كو آگے بڑھانے كيلئے دوسرے لوگوں كى خدمات كے ثمربخش ہونے ميں دعا مؤثر ہے _اشدد به ا زري

حضرت موسى (ع) كى خداتعالى سے يہ درخواست تھى كہ ہارون كو انكى طاقت كا ذريعہ قرار دے ايسى درخواست سے پتا چلتا ہے كہ حضرت موسى (ع) سمجھتے تھے كہ ہارون كى كوشش كے ثمر بخش ہونے كيلئے انكى دعا اثر ركھتى ہے _

۴ _ تمام علل و اسباب ،خداتعالى سے وابستہ ہيں _اشدد به ا زري

حضرت موسى ،(ع) ہارون سے مددلينے كو بھى خداتعالى سے طلب كرتے ہيں اس سے معلوم ہوتا ہے كہ تمام علل و اسباب، صرف خداتعالى كى منشاء سے موثر ہيں _

۵ _ طاقت اور مضبوطي، انبياء الہى اور سركشوں كا مقابلہ كرنے والے رہبروں كيلئے لازمى شرط ہے _اشدد به ا زري

۶ _ لائق رہبروں كى تقويت اور انكى كمزوريوں كو دور كرنا كام كے آگے بڑھنے كى لازمى شرط ہے _و اجعلى لى وزيراً ا شدد به ا زري

پيش رفت:اسكے عوامل ۶

خدمات:دوسروں كى خدمات كے مؤثر ہونے كے عوامل ۳

دعا:اسكے اثرات ۳

انبياء الہي:انكى طاقت ۵

دينى راہبر:انكى طاقت ۵

سركشى كرنے والے :انكے مقابلے كى شرائط ۵

منتظمين:انكى تقويت كے اثرات ۶

موسى (ع) :

۵۶

آپ كى سوچ ۲; آپ كى دعا ۱; آپكى تقويت كے عوامل ۱، ۲

ہارون:انكى وزارت كے اثرات ۲; انكا كردار ادا كرنا ۱

يادكرنا:قدرتى عوامل كے وابستہ ہونے كو ياد كرنا ۴

آیت ۳۲

( وَأَشْرِكْهُ فِي أَمْرِي )

اسے ميرے كام ميں شريك بنادے (۳۲)

۱ _ حضرت موسى (ع) نے خداتعالى سے درخواست كى كہ فرعون كو پيغام الہى پہچانے كيلئے ہارون كو انكا شريك قرار دے _هرون ا خي و ا شركه فى ا مري

حضرت موسى (ع) نے جس شراكت كى درخواست كى تھى اس سے مراد يہ ہے كہ فرعون اور اسكے حاشيہ نشينوں تك پيغام الہى پہچانے كيلئے ہارون انكے شريك ہوں نہ وحى كے دريافت كرنے ميں كيونكہ حضرت موسى (ع) كو اس ميں تنہا ہونے سے كوئي خوف نہيں تھا _

۲ _ انبياء (ع) كو خداتعالى سے اپنے وزير اور خليفہ كى درخواست كرنے كى اجازت ہے _و اجعل لى وزيراً و ا شركه فى ا مري

۳ _ ايك وقت ميں اور ايك مشتركہ ذمہ دارى كيلئے دو انبياء كى بعثت ممكن ہے _و ا شركه فى ا مري

كہا گيا ہے ''ا مري'' سے مراد نبوت ہے اور جملہ''ا شركه فى ا مري'' ،'' و اجعل لى وزيراً'' سے بڑى درخواست ہے_ يعنى حضرت موسى (ع) نے خلافت كى درخواست كے بعد خداتعالى سے خواہش كى كہ فرعونيوں كو ڈرانے كيلئے ہارون كو بھى نبوت عطا فرمائے تا كہ وہ اس رسالت ميں موسى (ع) كے شريك ہوں _

۴ _ جناب ہارون كو نبوت عطا كرنے ميں حضرت موسى (ع) نے وساطت كى _و ا شركه فى ا مري

۵ _ رسالت ميں جناب ہارون كى نسبت حضرت موسى كا اصل ہونا _و ا شركه فى ا مري

۵۷

۶ _ دعا، دوسروں كے رشد و تكامل ميں مؤثر ہے _و ا شركه فى ا مري

انبياء (ع) :انكى درخواست ۲; انكا شريك ۲; انكا ايك وقت ميں ہونا ۳

تكامل:اسكے عوامل ۶

دعا:اسكے اثرات ۶

موسى (ع) :آپكى نبوت كى اہميت ۵; آپكى دعا ۱; آپكى رسالت كا شريك ۱; آپكا قصہ ۱; آپكا مقام ۵; آپكا كردار ادا كرنا ۴

ہارون (ع) :آپكى نبوت كا پيش خيمہ ۴; آپكا قصہ ۱; آپكا مقام ۵; آپكى نبوت ۵; آپكا كردار ادا كرنا ۱

آیت ۳۳

( كَيْ نُسَبِّحَكَ كَثِيراً )

تا كہ ہم تيرى بہت زيادہ تسبيح كرسكيں (۳۳)

۱ _ حضرت موسى ،(ع) مشركين كى باطل افكار سے خداتعالى كى مكرر برائتيں اور كثير تسبيح كو جناب ہارون كے اپنے ہمراہ ہونے ميں سمجھتے تھے _كى نسبّحك كثيرا

حضرت موسى (ع) كو جو فرعون كى ہدايت كيلئے ما مور كيا گيا تھا يہ قرينہ ہے كہ تسبيح سے مراد خداتعالى كے شريك ركھنے اور اسكى ربوبيت اور الوہيت ميں كسى قسم كى محدوديت سے اسكى تنزيہ ہے ''نسبّحك'' كا فاعل موسى (ع) اور ہارون ہيں اور ''كى نسبّحك'' آخرى جملوں كى علت كا بيان ہے كہ جن ميں حضرت موسى (ع) كى طرف سے ہارون كى ہمراہى كى درخواست كا تذكرہ ہے يعنى جناب ہارون كى پشت پنا ہى سے دعوت توحيد كہ جو خداتعالى كے شريك ركھنے سے منزہ ہونے پر مشتمل ہے آگے بڑھے گى _

۲ _ حضرت موسى (ع) مشركين كے مقابلے ميں خداتعالى كى تسبيح و تنزيہ كيلئے اپنے آپ كوشرح صدر اور واضح بيان كا ضرورت مندمحسوس كرتے تھے _رب اشرح لى كى نسبّحك كثيرا

۵۸

ہوسكتا ہے ''كى نسبّحك'' حضرت موسى (ع) كى تمام درخواستوں كى علت كا بيان ہو كہ جن ميں شرح صدر اور زبان كى لكنت كے كم ہونے كى درخواست بھى شامل ہے حضرت موسى (ع) چاہتے تھے كہ خداوند عالم كے بارے ميں گمراہ لوگوں كے توہمات كو رد كرنے كيلئے لازمى توان ركھتے ہوں _

۳ _ عام لوگوں كا خداتعالى كى تنزيہ كى طرف متوجہ ہونا حضرت موسى (ع) اور ہارون كى رسالت كے اہداف ميں سے تھا_

يفقهوا قولي كى نسبّحك كثيرا ممكن ہے كثرت تسبيح سے مراد تسبيح كرنے والوں كى كثرت ہو تو اس صورت ميں ''نسبّحك'' كا فاعل صرف حضرت موسى اور ہارون نہيں ہوں گے _

۴ _ خداتعالى كى زيادہ تسبيح كرنا اور اسے ہر قسم كے نقص و شرك سے منزہ سمجھنا بڑى فضيلت ركھتا ہے_

تسيبح:تسبيح خدا كى اہميت ۱، ۳; تسبيح خدا كى فضيلت ۴

خداتعالى :اسكى تنزيہ كى فضيلت ۴

مشركين:انكے شرح صدر كے اثرات ۲; انكى فصاحت كے اثرات ۲; انكى نبوت كے اہداف ۳; انكى تسبيح ۱; انكى تسبيح كا پيش خيمہ ۲;انكى كوشش كا فلسفہ ۱; انكا ہدايت كرنا ۲

ہارون(ع) :انكى نبوت كے اہداف ۳; انكى تسبيح ۱; انكى وزارت كا فلسفہ ۱

آیت ۳۴

( وَنَذْكُرَكَ كَثِيراً )

اور تيرا بہت زيادہ ذكر كرسكيں (۳۴)

۱ _ حضرت موسى (ع) كى طرف سے ہارون كيلئے نبوت و رسالت كے مطالبے كا ہدف ،خداتعالى كے ذكر اور اسكى مكرر حمد و ثنا كيلئے زيادہ فرصت حاصل كرنا تھا _و ا شركه فى ا مرى و نذكرك كثيراً كى نسبّحك كثيرا

۲ _لوگوں كے درميان خداتعالى كى ياد كا كثرت سے پھيلنا حضرت موسى و ہارون كے اہداف ميں سے تھا_

يفقهوا قولي و نذكرك كثيرا

۳ _ حضرت موسى (ع) اپنى خوش بيانى اور شرح صدر كو خداتعالى كى كثير ياد كيلئے موقع فراہم ہونے كا سبب سمجھتے تھے_

قال رب اشرح لى صدرى و نذكرك كثيرا

۵۹

ہوسكتا ہے'' و نذكرك'' حضرت موسى (ع) كى طلب كردہ تمام چيزوں كى علت كا بيان ہو كہ جن ميں شرح صدر اور روانى سے بولنے كى درخواست بھى شامل ہے _حضرت موسى (ع) نے اپنى ان دعاؤں كا ہدف ہر كوچہ و گلى ميں اور ہر فرد اور گروہ كو نصيحت كرتے وقت ياد خدا كى توفيق كا زيادہ ہونا بتايا _

۴ _ لوگوں كے ساتھ بات كرتے وقت خداتعالى كى ياد اور ذكر ميں زيادہ مشغول رہنا بہت فضيلت ركھتا ہے اور دين خدا كى ترويج كيلئے انبياء كا شيوہ ہے_و نذكرك كثيرا خلوت ميں خداتعالى كے كثير ذكر اور تسبيح كيلئے حضرت موسى (ع) كو فصيح زبان اور ہارون كى مدد كى ضرورت نہيں تھى _ بنابر اين آپ كا مطلوب خداتعالى كى تسبيح و ياد كا ملاء عام ميں پھيلنا تھا _

۵ _ خداتعالى كے بارے ميں لوگوں كى گمراہ افكار كو دور كرنا خداتعالى كى صفات ثبوتيہ كے بيان پر مقدم ہے _

كى نسبّحك كثيراً و نذكرك كثيرا

حضرت موسى (ع) كى كلام ميں تسبيح كو جو غلط عقائد كا باطل كرنا ہے_ذكر خدا پر مقدم كيا گيا ہے بنابراين تخليہ كا رتبہ تحليہ پر مقدم ہے _

اسماء و صفات:صفات جمال كى اہميت ۵

انبياء (ع) :انكى تبليغ كى روش ۴; انكى سيرت ۴

انسان:اسكے عقائد كو صحيح كرنا ۵

حمد:حمد خدا كى اہميت ۵; حمد خدا كے تسلسل كا پيش خيمہ ۲

شرح صدر:اسكے اثرات ۳

عقيدہ:خدا كے بارے ميں عقيدے كو صحيح كرنا ۵

فصاحت:اسكے اثرات ۳

موسى (ع) :آپ كا حمد خدا كو اہميت دينا۱; آپكا ياد خدا ۱; آپكى نبوت كے اہداف ۲; آپكى سوچ ۳; آپكى دعاؤں كا فلسفہ ۱

ہارون:انكى نبوت كے اہداف ۱، ۲

ياد:ياد خدا كى اہميت ۲، ۴; ياد خدا كا پيش خيمہ ۳

۶۰

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

۲۰/۹۸ ;_بصير۲۲/۶۱، ۷۵; حكيم ۲۲/۵۲;_حليم ۲۲/۵۹;_ حميد۲۲/۲۴، ۶۴;_ حي۲۰/۱۱۱;_ خبير ۲۲/۶۳;_ خير۲۰/۷۳;_ خير الرازقين ۲۲/۵۸ ; _ خير الوارثين ۲۱/۸۹ ;_ رو وف ۲۲/۶۵ ;_ رحمان ۲۰/۵، ۹۰ ، ۲۱/۳۶;_ اس كا معروف ہونا ۲۱/۲۶;_رحيم ۲۲/۶۵;_سميع ۲۱/۴،۲۲/ ۶۱، ۷۵; شہيد ۲۲/۱۷;_صفات جلال ۲۰/۸، ۵۲، ۱۱۱، ۱۱۲، ۱۱۴، ۲۱/۲۶، ۴۷، ۹۹، ۲۲/۱۰صفات جمال ۲۰/۸;_انكى اہميت ۲۰/۳۴;_ عزيز۲ ۲ / ۴۰، ۷۴;_ عفو ۲۲/۶۰ ;_على ۲۲/۶۲;_عليم ۲۱/ ۴، ۲۲/ ۵۲، ۵۹;_قدير ۲۲/۶ قيوم ۲۰/۱۱۱;_كبير ۲۲/۶۲;_غفار ۲۰/۸۲ ;_ غفور ۲۲/۶۰ ;_غنى ۲۲/۶۴ ;_ قوت ۲۲/۴۰ ، ۷۴;_ لطيف ۲۲/ ۶۳; _ مولى ۲۲/۷۸نيز ر_ك دع

اصلاح طلبى :ر_ك انبياء

اصول دين :ر_ك دين

اصول عمليہ:اصل احتياط ۲۰/۱۸

اضطراب :ر_ك قيامت ،ظالم لوگ ،موسي(ع)

گمراہ كرنا ،رك راہبران،سامري،شيطان ، فرعون،گمراہي،لوگ،مستكبرين گمراہ كرنے والے ; اپنے نظر انداز كرنا ۲۰/۹۷ ;_انكى سزا ۲۰ / ۹۷،۲۲/۹

اطاعت :انبياء كي:اسكے اثرات ۲۰/۴;_خدا كى ۲۰/ ۱۱۶، ۲۱/۷۳;_اسكے اثرات ۲۰/ ۱۲۳، ۱۲۴، ۱۲۵، ۲۲/ ۳۴، ۷۷;_اسكى اہميت ۲۲/۷۷;_ اس كا پيش خيمہ ۲۲/ ۷۷;_ راہنمائوں كا:اسكى اہميت ۲۰/۹۳;_موسى كا ۲۰/۹۳;_ہارون كا۲۰/۹۰;_

اطعام:ر_ك حج،فقر

اطمينان :ر_ك فرعون كے جادوگر ،فرعون كے علما ،مؤمنين ،موسي،ہارون

اعتدال:ر_ك اسلام ،انفاق ،نعمت

اعتراض :ر_ك خدا ،قرآن،آنحضرت(ع) ،مشركين اعتراض; ر_ك اقرار

اعتماد:ر_ك معاون ،وزير ،ہارون

اعجاز:ر_ك عيسى ،قرآن مريم

۶۴۱

افشا كرنا:ر_ك خدا تعالي

افك :ر_ك بہتان باندھن

اقرار:خدا كى بصيرت كا;_۲۰/۳۵;_ناپسنديدہ عمل كو خوبصورت بنانے كا ۲۰/۹۶;_حق كا ;_اس كا پيش خيمہ ۲۱/۶۴عوامل ۲۱/۴۶;_خدا كى خالقيت كا۲۰/۵۰;_خدا كى ربوبيت كا ۲۰/۷۰ ، ۱۲۵ ، ۱۳۴;_ظلم كا ۲۱/ ۱۴، ۱۵، ۴۶، ۶۴، ۸۷، ۹۷;_ اسكے اثرات ۲۱/۸۸;_گناہ كا ۲۰/ ۷۳، ۲۱/۱۵، ۸۷نيز ر_ك ملزم ،خاص موارد

اكثريت:ر_ك مشركين

مجبور كرنا ر_ك فرعون كے جادوگر ،دين ، گناہ

الحاد: ۲۲/۲۵ نمونہ ر_ك عبادت كرنے والےاسوہ بنانا :ادريس (ع) كو ۲۱/۸۵;_اسماعيل (ع) كو۲۱/۸۵; _ ذو(ع) الكفل كو ۲۱/۸۵نيز ر_ك ايوب

اللہ :ر_ك اسماء و صفات ،خدا ،قسم

الوہيت:كے اثرات ۲۱/۲۳،كى دعوت :اس كا ظلم ہونا ۲۱/۲۹;_اسكى سزا ۲۱/۲۹;_اس كا گناہ ۲۱/۲۹; _ ميں نقصان كو روكنا ۲۱/۹۹كے شرائط ۲۱/ ۲۱، ۴۳، ۹۹، ۲۲/۷۳ ; _ ميں قدرت ۲۱/۹۹;_كى دعوت كرنے والے ;_ان كى سزا ۲۱/۲۹نيز ر_ك باطل معبود،فرشتے

الہام :ر_ك سليمان ،عقيدہ

امامت:كے شرائط ۲۱/۷۳;_كا مقام :اسكى قدر و قيمت ۲۱/۷۳;_كا سرچشمہ ۲۱/۷۳نيز ر_ك ابراہيم (ع) ،اسحاق(ع) ،يعقوب

امام مہدى (ع) :كے پيروكار ،ان كے فضائل ۲۱/۱۰۵

امانت:ميں خيانت۲۲/۳۸نيز ر_ك خدا

امانتداري:سر كے اثرات ۲۲/۳۸

نيز ر_ك فرشتے

۶۴۲

امتحان:كا ذريعہ ۲۰/ ۸۵، ۹۰، ۱۳۱، ۲۱/۳۵، ۱۱۱، ۲۲/۱۱ ;_ ديناوى وسائل كے ذريعہ ۲۱/۱۱۱;_مادى وسائل كے ذريعہ ۲۰/۱۳۱;_خير كے ذريعہ ۲۱/ ۳۵ ;_سختى كے ذريعہ ۲۲/۱۱;_شرك كے ذريعے ۲۱/۳۵;_فقر كے ذريعہ ۳۲/۱۱; _ سامرى كے بچھرے كے ذريعے ۲۰/۹۰;مہلت كے ذريعے ۲۱/ ۱۱۱;_نعمت كے ذريعے ۲۰/۱۳۱

نيز ر_ك امتيں ،انبيائ،انسان،بنى اسرائيل، حق، خدا، كفار، مشركين،موسي

امتيں :ان كى اجل ۲۰/۱۲۹;_ان كا دينى اختلاف ۲۱/۹۳;_اس كا تسلسل۲۱/۹۶;_ان كا امتحان ۲۰/۸۵; _اس كا پيش خيمہ ۲۰/۸۵;_امت واحدہ ۲۱/۹۶;_گذشتہ امتيں :انكى شرعى ذمہ دارى ۲۲/۶۷;_ ان ميں قربانى كى جگہ۲۲/۳۴; _ ہلاك شدہ امتيں :ان كى آرزوئيں ۲۱/۹۵;_انكى بازگشت ۲۱/۹۵،۹۶;_ان كى توبہ ۲۱/۵۹; _ان كى امداد ۲۰/۸۵;_ ان كى نابودى :اسكى تقدير ۲۰/۱۲۹;_انكى تاريخ ۲۱/۹۳;_ان پر حجت ۲۲ / ۷۸ ;_ان كى حقانيت : اسكے دلائل ۲۱/ ۴۴ ; _ان كى تقدير :اس كا تحت قانون ہونا ۲۰/ ۱۲۹ ; _ ان كى گمراہي۲۰/۸۵; _ اس كا پيش خيمہ ۲۰/ ۸۵; _ ان كے گواہ ۲۲/۷۸ ; _ انكى ہلاكت:اسكے عوامل ۲۱/۱۳

امر:صيغہ:اس كا مفہوم ۲۰/۹۳نيز ر_ك موسي(ع)

امر بالمعروف :كے معاشرتى اثرات ۲۲/۴۱;_كى قدر و قيمت ۲۲/۴۱;_كى اہميت ۲۲/۴۱نيز ر_ك مجاھدين ،ہارون ،خدا كے مددگار/اموات:ر_ك مردے/امور:كا انجام۲۲/۴۱/اميد ركھنے والے لوگ:_ كى بخشش۲۰/۷۳

اميد ركھنا :بخشش كا ۲۰/۹۳;_اچھے انجام كا ۲۰/ ۳۲ ۱ ;_ انسانوں كے اچھے انجام كى ۲۰/۱۰۶;_خدا سے :اسكے اثرات۲۲/۱۵;_ اسكى اہميت ۲۲/۱۵;_خدا كى رحمانيت سے ۲۰/۱۰۸;_خدا كى رحمت سے ۲۰/۹۰;_نيزر_ك اولياء اللہ ،فرعون كے جادوگر ، دعا، زكريا(ع) ، سختي، فقر،مؤمنين،موسي، ہارون، يحيي

انبيائ:۲۲/۵۲كے ذريعے اتمام حجت كرنا۲۰/۱۳۴;_كا اخلاص ۲۰/۴۵;_كا مذاق اڑانا :اسكے اثرات ۲۱/۴۱; _ اس كا ظلم ہونا ۲۱/۴۱;_كا مذاق اڑانے والے ۲۱/۴۱ ;_ ان كا عذاب ۲۱/۴۱;_ كا اصلاح طلب ہونا ۲۰/۴۴;_ سے اعراض كرنا:اسكے اثرات ۲۰/۴۸ ;_كا امتحان ۲۱/۳۵;_ نبوت سے پہلے ۲۰/۱۲۱،۲۲/۷۵;_اور تبليغ كى مشكلات كى تحقيق كرنا۲۰/۴۵;_اور نبوت كى مشكلات كى تحقيق كرنا ۲۰/۴۵;_ابراہيم (ع) كے بعد كے ۲۱/۵۱; _ ابراہيم (ع) سے پہلے كے ۲۱/۷۶;_لوط (ع) كے پہلے سے۲۱/۷۶;_ آنحضرت (ع) سے پہلے كے ۲۱/۷۵،۴۱;_كا انذار ۲۰/۴۴، ۲۲/۵۱;_ كے اھداف ۲۰/۴۷;_

۶۴۳

كے ساتھ نمٹنا :اسكى روش ۲۰/۶۳;_كا برگزيدہ ہونا ۲۰/۱۳، ۲۲/۷۵;_كا بشر ہونا ۲۰/۶۷، ۸۶، ۲۱/۷، ۸،۴۱،۷ ۸;_كى بعثت ۲۰/۴۷;_اسے فضول سمجھنا۲۱/۱۸;_اس كا قانون كے مطابق ہونا ۲۰/۴۰،۲۱/۱۶;_اس كا سرچشمہ ۲۱/۷;_كى بينات ۲۰/۱۳۳كے پيروكار :ان كا محفوظ ہونا ۲۰/۱۳۴;_ كى كاميابي:اس كا وعدہ ۲۱/۹;_كى پيروى :اسكے اثرات ۲۰/۱۳۴; _ كا تاريخ ۲۱/۲۵، ۴۱، ۷۲، ۷۶، ۲۲/۴۲ ;كا اثر قبول كرنا ۲۰/۹۴;_ميں جادو كا اثر كرنا ۲۰/۶۶; _كا تبليغ ۲۱/۸۷،۲۲/۵۲;_اسكى روش ۲۰/۳۴، ۲۲/۵۲; _كى تربيت ۲۰/۳۹;_ خوف ۲۰/۲۱ ، ۴۵; _كى تسبيح ۲۱/۷۹;_كى تعليمات :اسكى اہميت ۲۰/۱۳۴;_كى تعداد۲۲/۷۵;_ كى حوصلہ افزائش : اسكے اثرات ۲۰/۴۸،۲۲/۴۴;_كا شرعى ذمہ دارى ۲۰/۱۴;_پر تہمت لگانا ۲۰/۵۷;_پر جادو كى تہمت لگانا ۲۰/۶۱;_پر جھوٹ بولنے كى تہمت ۲۲/۴۲;_پر تہمت لگانے كا خطرہ ۲۰/۸۸ ; _كا جانشين :انكى ذمہ دارى كا دائرہ ۲۰/۹۳;_كى جاودانگى ۲۱/۸،۳۴;_كا حامى ۲۲/۷۵;_كى حقانيت :اسكى دلائل۲۰/۴۲;_كے حقوق ۲۰/۳۲ ;_ كا خشوع :اسكے اثرات ۲۱/۹۰;_كى خواہشيں ۲۰/۳۲;_كے دشمن ۲۱/۶، ۹،۱۳ ،۲۲/۵۳; _ان كا اسراف كرنا۲۱/۹;_انكى تہمتيں ۲۰/۵۷;_انكى دشمنى ۲۱/۹;_ان كے پيش آنے كا طريقہ ۲۰/۵۷;_ انكى قدرت كا محدود ہونا ۲۰/۷۲;_ انكى خصوصيات ۲۱/۹;_انكى ہلاكت ۲۱/۹;_انكى ہم آہنگى ۲۱/۶;_كے ساتھ دشمنى :اسكے عوامل ۲۱/۹;_كى دعوت ۲۱/۸۷;_ اس كى سرچشمہ ۲۱/۷;_كو تسلى دينا۲۱/۴۱;_كى رسالت ۲۰/۴۴; _ اہم ترين رسالت۲۰/۲۴، ۴۳، ۴۴ ;_كا انجام اس ميں موثر عوامل ۲/۱۳۴;_كا سيرت ۲۰/۳۴، ۹۰;_كى شرك دشمنى ۲۱/۲۴;_كا شريك ۲۰/۳۲ ; _ كا مبرا۲۱ / ۷۸;_ كى صفات ۲۱/۸۷; _ كا اطعام ۲۱/۸;_ كى تمايلات ۲۱/۸۹;_كا علم: اسكى كے دسترسى ۲۰/ ۹۶;_ اس كا دائرہ ۲۰/۹۴ ، ۱۱۴ ; _ كا عمل خير ۲۱/۹۰;_ كا عمل صالح :اسكے اثرات ۲۱/ ۸۶;_ كے جزئيات : انہيں بھر كانا ۲۱/ ۹۴ ; _ كے ساتھ عہد شكنى كرنا :اسكے اثرات ۲۰/۸۶;_كا غضب۲۱ / ۸۷;_ كا انجام ۲۱/۸;_كے فضائل۲۲/۵۷;_كا مبارزت :اس كا ذريعہ ۲۰/ ۷۲ ; _ كے ساتھ مبارزت :اسكے اثرات ۲۲/ ۴۴;_كى مخالفت كرنا:اسكى حقيقت ۲۱/۱۶; _كا رب ۲۰/۴۱، ۱۱۴; _ كا مرد ہونا ۲۱/۷; _ كى موت ۲۱/۸;_كى ذمہ دارى ۲۰/۸۳، ۸۶، ۲۱/۸۷;_ اس كا دائرہ ۲۰/۲،۹۳;_كى مشكلات :انكى دنيوى مشكلات ۲۱/۸۳;_ان كے آسان كرنے كا سرچشمہ۲۰/۲۶;_ كا معجزہ ۲۰/۷۰;_ كا معلم ۲۰/۱۱۴;_كا مقام و مرتبہ ۲۱/۷;_ كو جھئلانے

۶۴۴

والے :ان كا مقصد ۲۱/۶;_ان كے سب سے پہلے جھٹلانے والے ۲۲/۴۲;_ ان كے متنبہ ہونے كا پيش خيمہ ۲۲/۴۴;_ انہيں مہلت دينے كا فلسفہ ۲۲/۴۴;_ ان كا دل كا اندھا ہونا ۲۲/۴۶;_ انكى سزا ۲۰/۱۳۴;_انكى ہلاكت ۲۰/۱۳۵ ،۲۲ / ۴۴ ; _كى ہم آہنگى ۲۱/۶;_ كى نصيحتيں ۲۲/۴۴ ; _كى نبوت:اسكى اہميت ۲۰/۱۳۴;_ اس كا فلسفہ ۲۰/ ۱۳۴ ، ۲۱/۱۰۷;_ اس كا سرچشمہ ۲۰/۱۰، ۱۳۴; _ كى نجات:اس كا سرچشمہ ۲۰/۱۶;_ اس كا وعدہ ۲۱/۹ ;_كا نقش و كردار ۲۰/ ۱۳۴، ۲۱/ ۴۷ ، ۸۰،۹۳; _كى مادى ضروريات ۲۱/۸;_كى معنوى ضروريات ۲۰/ ۸۴، ۲۱/ ۴۱، ۱۱۲;_ كى طرف وحى ۲۱/۷،۳۵،۲۲/۷۵;_كے وزير:ان كے نصب كرنے كا سرچشمہ ۲۰/۲۹;_كے ساتھ وعدہ ۲۱/۹;_كى خصوصيات ۲۰/۲۵;_ كى ہدايت ۲۰/۸۴;_كا ہادى ہونا ۲۰/۴۴،۹۰،۱۳۴;_كا ھمآھنگى ۲۰/ ۴۹، ۲۱/۲۴;_ كا ايك زمان ميں ہونا ۲۰/۳۲ نيز ر_ك اطاعت،خدا،كفار،مكہ ،نعمت

انتخاب:ر_ك چنن

انتقام:ر_ك ظالم لوگ

انجيل:كى ياد دہانى ۲۱/۲۴;_كا نقش و كردار۲۱/۲۴;_ انحراف:معاشرتى :اسكے موانع ۱۰/۸۵;_كى سزا ۲۲/۲۵;_كا گناہ ۲۲/۲۵نيز ر_ك بت پرستى ،راہبران،گمراہى :منحرف لوگ

انحطاط:كے عوامل۲۲/۳۱نيز ر_ك انسان،معاشرہ،فرعون

انحطاط :اسكے عوامل ۲۰/۹۶;_معاشرتى كى بقاء :اسكے عوامل ۲۱/۶;_فاسد :اس ميں زندگى گزارنے كے اثرات ۲۱/۷۴;_اس سے نجات حاصل كرنا ۲۱/۷۵;_دينى :اسكى حمايت كرنا ۲۲/۴۰;_ پر حاكم سنتيں ۲۰/۱۲۹;_ كى شقاوت :اسكے عوامل ۲۱/۷۷;_ كى ہلاكت :اسكے عوامل ۲۱/۷۷;_ كا كردار ۲۱/۵۳نيز ر_ك ابراہيم ،انحراف ،معاشرتى تبديلياں ، اسلامى معاشرہ ،لوط،معاشرتى ،ماحول ،نعمت ،ہجرت

انسان:كى آرزو ۲۰/۱۲۰;_كے مختلف پہلو ۲۰/۷;_ ۲۲/۵; _ كا اختيار ۲۰/۱۲۰، ۱۲۳، ۲۱/۴۷ ; _ اس كا مختلف ہونا ۲۱/۵۱;_ كى اطلاعات:اسكے درجہ ۲۰/۷;_ كے اعصاب :ان كے آسيب ناپذير ہونا ۲۲/۲; _ كا دھوكہ كھانا ۲۰/۱۲۱;_كا امتحان ۲۰/۱۳۱ ، ۲۱/۳۵ ; _ كى اخروى اميد ۲۰/۱۰۸;_كا انحطاط :اسكے عوامل ۲۰/۱۲۳;_ كا انذار ۲۱/۴۵;_ مٹى سے ۲۲/۵;_ زمين سے ۲۰/۵۵;_قيامت ۲۰ / ۱۰۸، ۱۱۱، ۲۱/۱۰۳;_ كا بدن :اس كا فانى ہونا ۲۱/۸;_ كى فرشتوں پر برترى ۲۰/۱۱۶;_ كا بلوغ۲۲/۵;_ كا اخروى سود ۲۰/۱۲۵;_ كى بيہوشى ۲۲/۲;_كى پاداش :اسكى اخروى پاداش ۲۰/۱۵;_

۶۴۵

اسكى ضمانت ۲۱/۹۴ ;_كا بڑھاپا ۲۲/۵،۶;_كا قبول كرنا ۲۱/۳۷،۵۳;_كى برابري۲۱/۱۰۹;_كا تقدير ۲۰/۵۴;_ كا تفاوت :اس كا اخروى تفاوت ۲۰/۱۰۴;_اس كا اقتصادى تفاوت ۲۰/۱۳۱;_پر فضل و كرم ۲۱/۸۴;_ كى تكريم :اسكے عوامل ۲۲/۱۸;_ كى شرعى ذمہ دارى ۱۲/۹۲;_اس كا نقش و كردار ۲۰/۱۳۲;_كے تمايلات ،انہيں تحريك كرنا ۲۰/۱۳۱;_ان كا نقش و كردار ۲۲/۱۴،۲۳;_كا متنبہ ہونا ۲۰/۱۱۳;_ اسكى اہميت ۲۰/۳;_كا اخروى متنبہ ۲۰/۱۲۵;_كى سازش ۲۱/۱۱۰;_كا جسم ۲۲/ ۵ ; _كى جوانى ۲۲/۶; _ كى حركت :اس كا سرچشمہ ۲۱/۳۵;_كا آخرت ميں حساب و كتاب ۲۱/۱;_ كا محشور ہونا ۲۰/۱۵،۱۰۸،۱۲۴;_اس كا آخرت ميں محشور ہونا ۲۰/۱۰۸;_اس كا سرچشمہ ۲۰/ ۱۳۵; _ اسكى خصوصيات ۲۰/۱۲۵،۲۱/۱۰۴;_ كے حقوق ۲۲/۴۰ ، ان كا مساوات ہونا ۲۲/۶۵;_ كى حقيقت ۲۲/۵;_ كا خالق ۲۰/۷۲، ۲۱/۵۶، ۲۲/۵، ۶۶،كا اخروى خضوع ۲۰/۱۱۱;_كى خلقت ۲۰/۶۶;_اسكے اثرات ۲۲/۵،اسكى تاريخ ۲۰/۱۱۶ ،اس كا عنصر ۲۰/ ۵۵، ۲۲/۵ ،۶، ۷; _ اس كا فلسفہ ۲۱/۳۵،اس كا قانونى ہونا ۲۰/۵۵ ; _ اسكے مراحل ۲۲/ ۵،۶ ;_ اس كا سرچشمہ ۲۰/ ۵۵;_ اسكى خواہشات ۲۰/ ۱۲۰، ۲۱/ ۸۹;_ كا درك:اس كا سرچشمہ ۲۰/۱۲۵;_كے دشمن ۲۰/ ۱۱۷ ،۱۲۳;_كى دشمن ۲۰/۱۲۳;_اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۲۳;_كى اخروى ذلت ۲۰/۱۱۱;_كاراز ۲۰/ ۷ ،۲۱/۱۱۰;_كارشد و تكامل ۲۲/۵;_كا جسمانى رشد ۲۲/۵;_كا رنج:اس كا اھم ترين رنج ۲۱/ ۸۴;_كى روح۲۲/۵;_كى روزى ۲۲/۳۴; _ كا كلام ۲۲/۷،۲۱/۴;_ اس كا آشكارا كلام ۲۱/ ۱۱۰ ;_ اس كا پنہانى كلام ۲۱/۱۱۰;_ كاانجام: اس ميں موثر عوامل ۲۹/۱۰۹;_ كى سعادت:اسكے دشمن ۲۲/۱۰۹;_كى اخروى وضع و قطع ۲۰/۱۱۱;_كى شقاوت ;اس نشانياں ۲۰/۱۲۴;_كا تشكيل پانا ; اس كا وقت ۲۲/۵;_ كى صفات ۲۱/۳۷ ،۳۸، ۴۶، ۲۲/۶۶; _كى جسمانى كمزورى ۲۲/۵;_كا خود سے بے خبر ضمير ۲۰/۷; _ كى طبع ۲۰/۸۱، ۱۲۱ ;_كى عبوديت ۲۱/۹۲;_كا عاجز ہونا ۲۰/ ۱۱۰، ۲۱ /۴۶; _ كى جلد بازى ۲۱/۳۷;_ اسكے اثرات ۲۱/۳۸ ; _ كا عقيدہ ; _ كى چاہتيں ۲۱/۸۹ ،۲۲/۲۳;_ كى عمر ۲۲/ ۵; _ اس كا طولانى ہونا ۲۲/۵; _كا عمل :اس كا علم ۲۲/۶۸;_ كى غفلت ۲۱/۱;_كا انجام ۲۰/۱۵ ،۵۵، ۲۱/۳۵، ۹۳، ۲۲/۴۸،۶۶;_كے فضائل ۳۰/۵۴، ۱۱۶، ۲۲/۵، ۶۵;_ كى فطرى معلومات ۲۱/۵۵، ۶۴; _ كى اخروى فہم ۲۰/۱۰۴;_كى ناشكرى ۲۲/ ۶۶;_ كا كمال: اسكے درجہ ۲۱/۵۱;_كا بچپن ۲۲/۶;_كا اخروى اندھاپن :اس كا سرچشمہ ۲۰/۱۲۶;_ كا ميلان :اس ميں موثر عوامل ۲۲/۲۳;_كى گمراہى : اسكے عوامل ۲۲/۹;_اسكى نشانياں ۲۰/۱۲۴;_ كے لغزش كھانے كے مقامات ۲۰/۱۳۱;_كا مالك ۲۲/۱۰;_ كى حفاظت ۲۱/۸۰;_ كارب ۲۰/۱۳۳، ۳۱/۵۶، ۲۲/۱، ۱۹،۰ ۳ ، ۴۰، ۴۷، ۵۴، ۶۴، ۶۵، ۶۷، ۷۷ كى موت ۲۰/۵۵، ۲۱/۴۴، ۲۲/۶۶ ;

۶۴۶

_ كى ذمہ دارى ۲۰/۱۵،۲۱/۱;_ اس كا دائرہ ۲۰/ ۱۳۲;_كى دنيوى مشكلات ۲۱/۸۳;_كے مفادات ۲۰/۱۲۹، ۲۲/۴۹;_ كو پلٹانا ۲۰/۵۵ ; _ كا معبود ۲۰/۹۸;_ كا ذھن :اسكى ساخت ۲۲/۲ ; _كا مال۲۲/۷۸;_كى نجات :اسكے عوامل ۲۰/ ۱۲۳;_كى زمين ميں نسل :اسكى بقا۲۰/۱۲۳;_ ميں روح پھو نكنا ۲۰/۱۰۲;_كا نقش و كردار ۲۱/ ۸۷، ۲۲/۴۰;_ كى ضروريات ۲۰/۱۲۰ ،۲۱/ ۸۹ ; _ كى مادى ضروريات ۲۰/۱۱۸، ۱۱۹، ۲۱/۸;_ اسكى معنوى ضروريات ۲۰/۱۲۳، ۱۳۰، ۲۱/۴۲، ۴۸، ۵۱، ۸۴، ۲۲/۱۹;_ كا وسوسہ ۲۰/۱۲۰;_اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۲۰;_كى ہدايت ۲۰/۱۲۳ ،۲۱/۷۳; _كا ھادى ۲۲/۱۶;_كا مددگار۲۲/۱۵ نيز ر_ك اميد ركھنا ،ياددھانى كرانا،قرآن كى متشابھات ،ذكر

انشقاق :ر_ك آسمان،زمين

انفاق :كے آداب ۲۲/۳۵;_ميں اعتدال ۲۲/۳۵نيز ر_ك فقرا،مؤمنين

انقياد:كے اثرات ۲۲/۱۸;_خدا كے مقابلے ميں ۲۲/۱۸نيز ر_ك:آسمان ،ابراہيم(ع) ،اطاعت،ہوا، سرتسليم خم ہونا،حركت ركھنے والے ، سورج ، درخت ، ذكر دريا بنى ،مشاورہ ،طبيعت، قدرتى عوامل پہاڑ، چاند، فرشتے، موجودات

اولاد :ر_ك بيٹا; اولوا الا لباب ر_ك صاحبان عقل

اولياء الفرد;_ كا اميد ركھنا ۲۱/۹۰;_كا خشوع ۲۱/۹۰;_كى صفات۲۱/۹۰;_كا عمل خير۲۱/۹۰

اہل بيت(ع) :كى پاكيزگى ۲۰/۱;_كے فضائل ۲۰/۱۳۲نيز ر_ك ائمہ (ع)

اہل كتاب:ر_ك كنجوسي

اہل مدين :كى تاريخ ۲۲/۴۴;_ كى تہمتيں ۲۲/۴۴;_ كا مہلك عذاب۲۲/۴۴;_كى ہلاكت ۲۲/۴۴

اہم ومہم ۲۰/۹۴;_ كا درجہ ۲۰/۹۴

ايام تشويق:ميں تكبير ۲۲/۳۷نيز ر_ك ذكر

ايمان:كے اثرات ۲۰/۴۷، ۷۴، ۷۶، ۸۲، ۲۱/۹۴، ۲۲ / ۱۴،۳۸،۵، ۵۶،۵۷;_كے معاشرتى اثرات ۲۱/۶;_ كے اخروى اثرات ۲۰/۱۱۲;_ كا محكم ہونا: اسكے نشانياں ۲۲/۱۱;_ سے اعراض كرنا: اسكے اخروى اثرات ۲۰/۱۱۲;_ اس كا ظلم ہونا ۲۰/۱۱۲ ;_ آيات خدا پر:اسكے اثرات ۲۰/ ۱۲۷ ; _ابراہيم پر ۲۰/۲۷;_خدا كے احاطہ كرنے پر

۶۴۷

۲۲/۷ ;_ آخرت ميں مردوں كو زندہ كرنے پر اسكے عوامل ۲۲/۵;_ ارادہ خدا پر۲۰/۴۶;_خدا كے بصير ہونے پر ۲۰/۳۵;_ توحيد پر ۲۰/۹۰ ،۲۱/۶۷;_اسكے اثرات ۲۲/۳۱، ۵۰;_اس كا پيش خيمہ ۲۲/۱۸;_ توحيد ربوبى پر ۲۲/۱۸;_ اسكے اثرات ۲۲/۱۸;_قران كے حقانيت پر ۲۲/ ۵۴ ; _ موسى كى حقانيت پر ۲۰/۷;_ خدا پر ۲۰/۷۰،۷۳ ،۳۲/۳۱;_ اسكے اثرات ۲۰/ ۷۳، ۱۲۷، ۲۲/ ۳۴; _خدا كى ربوبيت پر ۲۰/ ۷۰، ۹۰; _ اسكے اثرات ۲۲/۷۷;_اسكى اہميت ۲۰/ ۷۰; _ اس كا پيش خيمہ ۲۰/۷۰;_خدا كے عزيز ہونے پر اسكے اثرات ۲۲/۷۴;_ خدا كى قدرت پر ۲۰/۴۶;_ اسكے اثرات ۲۲/۷۴;_ اسكے عوامل ۲۲/۵;_ قران پر اسكے عوامل ۲۲/۲۴;_ قيامت پر :اسكى اہميت ۲۰/۱۵،۱۶;_اسكے عوامل ۳۲/ ۵ ; _ معاد پر :اثرات ۲۱/۲;_اسكے عوامل ۲۲/۵;_ موسى مى معجزہ پر ۲۰/۷۰;_ تقدير الہى پر ۲۰/۱۳۰;_ موسى پر ۲۰/۷۱،۷۲;_ اسكے شرائط ۲۰/۶۴;_ وحى پر : اسكے اثرات ۲۱/۲;_ خدا كے وعدوں پر ۲۰/ ۸۶; _ ہارون پر ۲۰/۷۱;_بے قدر و قيمت ۲۲/۵۵;_ بے ثمر ۲۱/۱۵;_ اور عمل صالح ۲۰/ ۷۵، ۲۱/۹۴ ، ۳۲/ ۲۳;_عذاب كے وقت ۲۲/ ۵۵;_ كا زائل ہوجانا:اسكے عوامل :۲۰/۸۲ ; _ كى حفاظت كرنا: اسكے اثرات ۲۰/۷۵ ;_ كا سرچشمہ ۲۰/۱۰۱;_كى نشانيات ۳۲/۳۴ ، ۳۵نيز ر_ك ابراہيم ،فرعون كے جادوگر ،علمائ، قيامت ، تمايلات،موسي،نوح،ہارون،موسي

ايوب:كو مال عطا كرنا:۲۱/۸۴;_كے رنج۲۱/۸۳;_كو نمونہ بنانا۲۱/۸۴ كاغم:اسے دور كرنا ۲۱/۸۴; _ عابدين ميں سے ۲۱/۸۴;_كى بيمارى ۲۱/۸۳; _ كى مشقت ۲۱/۸۴;_كا پيش قدم ہونا ۲۱/۹۰ ; _ پر فضل و كرم ۲۱/۸۴;_ كى فيملى :اسے زندہ كرنا ۲۱/۸۴;_كو فيملى عطا كرنا ۲۱/۸۴;_كى فيملى سے جدائي ۲۱/۸۴;_كى دعا۲۱/۸۳;_اس كا قبول ہونا۲۱/۸۴;_اسكے قبول ہونے كے اثرات ۲۱/۸۴;_ پررحمت ۲۱/۸۴;_كا رنج :ان كا سب سے بڑا رنج ۲۱/۸۴;_ اس سے شفا ۲۱/۸۳;_ كا عمل خير ۲۱/۹۰;_كى اولاد :اسے زندہ كرنا ۲۱/۸۴;_كو اولاد عطا كرنا ۲۱/۸۴;_ كى موت ۲۱/۸۴;_كا فقر ۲۱/۸۳;_كا مقصد ۲۱/۸۴ ;_ اس سے عبرت حاصل كرنا ۲۱/۸۳;_ كى مشكلات ۲۱/۸۳،۸۴ ;_اسكے دور كرنے كے اثرات ۲۱/۸۴;_اپنے دور كرنا ۲۱/۸۴;_كى بيوى :اسے زندہ كرنا ۲۱/۸۴;_كو بيوى عطا كرنا۲۱/۸۴;_كى موت ۲۱/۸۴نيز ر_ك ذكر

''ب''

بارش:_كابرسنا۲۰/۵۳،۲۲/۶۳;_كے فوائد ۲۰/۵۳، ۲۱/۳۰، ۲۲/۶۳;_كا سرچشمہ ۲۰/۵۳;_كا نقش و كردار ۲۰/۵۳نيز ر_ك تفكر

۶۴۸

بات كرنا:ر_ك آسمان ،بت، موجودات

بيماري:ر_ك مرض

بچھڑا پرست لوگ:ر_ك بنى اسرائيل

بچھڑا:اس كا مجسمہ ۲۰/۸۸

بچھڑا پرستي:_ كے ساتھ مبارزت ۲۰/۹۰نيز ر_ك بنى اسرائيل، سامري، موسى

بخشش:_كے اثرات ۲۲/۵۰ ;_كا پيش خيمہ ۲۰/ ۷۳ ، ۷۴ ، ۸۲ ;_كے شرائط ۲۰/۸۲;_كے عوامل ۲۲/۵۰;_ جنكے شامل حال۲۰/۸۲;_كا سرچشمہ ۲۰/۷۳نيز ر_ك آدم (ع) ،تابئين ، اميد ركھنے والے ، اميد ركھنا ،خدا، راھبران، صالحين، نافرماني، كفر، گناہ، مؤمنين، اسراف كرنے والے

بچپن:_ كا زمانہ ۲۲/۵نيز ر_ك ابراہيم، انسان، موسى

بھيڑ بكرے:_ كى خلقت: اس كا فلسفہ ۲۰/۵۴; _ كا گوشت: اس كا حلال ہونا ۲۲/۲۸،۳۰نيز ر_ك حج، موسى ، نعمت

برى ہونا:ر_ك ابراہيم (ع)

بہتان باندھنا:خدا پر_ ۲۰/۶۱;_اسكے اثرات ۲۰/۶۱;_اس كا بے ثمر ہونا۲۰/۶۱;اسكى سزا ۲۱/۱۸;_اس كا گناہ ۲۰/۶۱;_قرآن پر _ ۲۱/۵;_كا برا انجام ۲۰/۶۱ ; _ كا ناپسندہونا۲۰/۶۱نيز ر_ك فرعون ،فرعوني

بانجھ پن:_ سے شفا: اس كا پيش خيمہ ۲۱/۹۰نيز ر_ك زكريا، شريك حيات

باطل:كا كھو كھلاہونا۲۱/۱۸;_كى كاميابي:اس كا سرچشمہ ۲۱/۱۹;_كى تشخيص۲۱/۴۸، ۲۲/۱۷ ; _ اسكے شرائط ۲۱/۴۸;_كى شكست ۲۱/۱۸;_اس كا پيش خيمہ ۲۱/۱۸;_اسكى ناگہانى شكست ۲۱/۱۸; _ اسكے موارد ۲۱/۱۸;_كا انجام ۲۱/۱۸

نيز ر_ك بنى اسرائيل ،نصيحت ،حق ،خدا،كلام ، عقيدہ ،مشركين

باغ :ر_ك بہشت

بت پرست لوگ:

۶۴۹

اور ابراہيم كى بت پرستى ۲۱/۶۰;_ وں كى سوچ ۲۱/۶۳;_وں كى پليدگى ۲۲/۳۰;_ وں سے دفاع ۲۱/۶۸;_ وں كا مغضوب ہونا ۲۰/۸۶;_ وں كا مولا ہے :اس كى نحوست ۲۲/۱۳;_وں كا ھم وغم :اس كا منحوس ہونا ۲۲/۱۳نيز ر_ك ابراہيم ،برى الذمہ ہونا،قوم ابراہيم

بت پرستي:كے اثرات ۲۱/۶۴،۲۲/۷۱;_كا انحراف ۲۲/ ۱۸;_ جاہليت ميں ۲۲/۳۰،۷۱،۷۳;_كا غير منطقى ہونا ۲۱/۶۷;_كے بارے ميں سوال ۲۱/۵۲;_كا كھو كھلاہونا:اسے بيان كرنا ۲۲/۷۳ ; _ كى تاريخ ۲۱/۵۳،۲۲/۷۱;_كى تحقير ۲۱/۵۲; _كو ترك كرنا ۲۲/۱۲;_كى نصيحت ۲۲/۱۲ ;_كى حقيقت ۲۱/۵۴، ۲۲/۱۸;_كا نقصان ۲۱/۷۰، ۲۲/۱۳;_ كى مذمت ۲۲/۶۶;_كا ظلم ہونا ۲۱/۶۴، ۲۲/۷۱; _ كى گمراہى ۲۲/۱۲/۶۷;_كے خلاف مبارزت ۲۱/۵۸;_ نيز ر_ك آرزو،قوم ابراہيم

بت شكنى :كا جواز ۲۱/۵۸نيز ر_ك ابراہيم ،بت پرستى لوگ ،قوم ابراہيم

بت:_وں سے اجتناب كرنا۲۲/۳۰;_وں كے احكام ۲۱/۵۸;_وں كى امداد ۲۱و۶۸;_وں كے اہانت ۲۱/۵۹;_جہنم ميں ۲۱/۹۸;_اور كلام كرنا ۲۱/۶۳ ، ۶۴،۶۵;_وں كى بے احترامى ۲۱/۵۸; _وں سے سوال ۲۱/۶۳;_وں كى پليدگى ۲۲/۳۰ ; _ وں سے درخواست كرنا :اسكى مذمت ۲۳/۱۲ ، ۱۳ ; _ وں سے دفاع كرنا ۲۱/۶۸;_وں كا عاجز ہونا ۲۱/ ۵۸ ، ۵۹، ۶۳ ،۶۴ ،۶۵ ،۶۶ ; _ اسكے اثرات ۲۱/ ۵۶ ;_وں كا مالك ہونا ۲۱/ ۵۸نيز ر_ك برى الذمہ ہونا،قوم ابراہيم ،مشركين

بدبختى :ر_ك شقاوت

بدن:_كے اعضا ;ان سے استفادہ كرنے كا طريقہ ۲۰/۵۰نيز ر_ك انسان

بھائي :ر_ك موسى ،ہارون

بردبارى :ر_ك صبر

برزخ :ر_ك عالم برزخ

بركت:كا سرچشمہ ۲۱/۵۰نيز ر_ك حج ، سرزمين، عرفات، فلسطين، مسجدالحرام;خدا كے برگزيدہ بندے ۲۰/۱۳، ۲۱/۷۳، ۲۲ / ۷۵،۷۸

برگزيدہ ہونا :

۶۵۰

ر_ك آدم،ابراہيم ، اسحاق، انبيائ، مسلمان، موسي، ہارون، يعقوب، منصوب بنديں ، ر_ك تبليغ، ہارون

برھان نظم:۲۱/۲۲

برہنگى :ر_ك قيامت

بلندى :ر_ك خد

بسم اللہ پڑھنا:ر_ك ذبح،نحر

بشارت:اسلام كى كاميابى كى _۲۱/۴۴;_مؤمنين كى كاميابى كى _۲۱/۱۸،۲۲/۹;_ آنحضرت (ع) كى كاميابى كي_ ۲۱/۱۸;_ صالحين كى حكمرانى كى _ ۲۱/۱۰۵; _ كفار كى ذلت كى _۲۲/۹;_مشركين كى ذلت كى _۲۲/۹;_كفار كى شكست كى _ ۲۲/۹ ; _ مشركين شكست كى _۲۲/۹; _ قيامت كي_ ۲۱/۱۰۳;_اسلام كے پھيلے كي_ ۲۱/۴۴; شرك كے نابودى كى _۲۱/۴۴; _ كفر كى نابودى كي_ ۲۱/۴۴;_ہدايت كى _۲۰/۱۲۳نيز ر_ك آدم،بہشتى لوگ، تربيت، خدا، مؤمنين، آنحضرت(ع) ، فرشتے،موسي(ع)بشر ر_ك انسان

بصيرت:كے اثرات ۲۱/۳;_اخروى :اسكے عوامل ۲۰/۱۲۵ ; _ اس كا پيش خيمہ ۲۰/۴۶;_ كے عوامل ۲۰/۱۲۴ ; _ كا سرچشمہ ۲۰/۱۲۵;_نيز ر_ك اقرار ،ايمانا،خدا،موسي(ع) ،ہارون

بعثت:ر_ك انبيائ،علمائ،دينى علما،مورخين

بغاوت:ر_ك تجاوز كرن

بلاغت:كاكردار۲۰/۲۷نيز ر_ك تبليغ ،قرآن

بيٹر:ر_ك بنى اسرائيل

بلوغ:ر_ك انسان

خدا كے بندے ۲۱/۱۰۵،۲۲/۱۰; انكى كاميابى ۲۱/۱۰۶;_انكى حكمرانى :اسكى وسعت ۲۱/۱۰۶; _ انكى عالمى حكومت ۲۱/۱۰۵;_ان كا خشيت ۲۱/۲۸; _انكى وراثت ۲۱/۱۰۵;_ان كے ساتھ وعدہ ۲۱/۱۰۶

بندگى :ر_ك عبوديت

بنى اسرائيل : _كى آمادگى ۲۰/۷۷;_كا اتحاد :اسكى اہميت ۲۰/۹۴ ;_ ميں توحيد كا احياء ۲۰/۹۰;_كا اختلاف :اس كا خطرہ ۲۰/۹۴ ;_كى اذيت ۲۰/۴۷;_كا مرتد ہونا ۲۰/۸۵;_ كا اقرار ۲۰/۸۷;_ كا امتحان ۲۰/۸۵; _ اس كا ذريعہ ۲۰/۹۰;_

۶۵۱

كو ڈرانا ۲۰/ ۹۰ ; _ بيابان ميں _۲۰/۸۰;_فرعون كى زمانے ميں ۲۰/۳۹; _ موسى كى عدم موجودگى ميں _۲۰/ ۸۵ ، ۸۶ ، ۸۷، ۹۰، ۹۴ ;_ميقات ميں ۲۰/۸۰ ; _كى بے ايمانى ۲۰/۸۶; _كى سورچ۲۰/۹۱;_كى تاريخ ۲۰/۳۹، ۴۷، ۷۷، ۷۸، ۸۰، ۸۱،۵ ۸، ۸۶، ۸۷، ۸۸، ۹۰، ۹۱، ۹۲، ۹۳، ۹۴، ۹۵، ۹۶، ۹۷; _ كاپيچھا كرنا۲۰/ ۷۸;_ كا توجيہ كرنا ۲۰/ ۸۷ ;كو نصيحت ۲۰/۸۱،۸۶،۹۰;_كا جبر كى طرف تمايل ۲۰/ ۸۷;_ كى جہالت :اسكے اثرات ۲۰/ ۲۸ ;_كا حق كا قبول نہ كرنا ۲۰/۹۱;_كے دشمن ۲۰/۸۰;_كو دعوت ۲۰/۸۰ ،۹۰;_كى روزى ۲۰/۸۱;_كے ابصر ۲۰/۴۶;_ كے زيورات ۲۰/۸۷;_انہيں پھنك دينا۲۰/۸۷;_كى مذمت ۲۰/۸۷، ۸۹، ۹۵; _كى مصر ميں رہائش : اسكى اہميت ۲۰/۴۷ ; _ا س كا كردار ۲۰/۷۸ ; _ كى شخصيت پرستى ۲۰/۹۱; _ كا شكنجہ ۲۰/۷۷;_كى صفات ۲۰/۸۶،۹۱;_ كى كمزورى ۲۰/۸۸;_كے پاكيزہ كھانا ۲۰/۸۱ ; _ پر ظلم ۲۰/۴۷ ;_ كى عبادت گاہ ۲۰/۹۱;_كا سمندر سے عبور كرنا ۲۰/۷۷، ۷۸;_كا بحيرہ احمر سے عبور كرنا ۲۰/۷۷;_ كادر پا ے نيل سے عبور كرنا ۲۰/۷۷ ;_كى نافرمانى ۲۰/۹۱;_كا عقيدہ ۲۰/ ۸۸; _كا باطل عقيدہ ۲۰/۸۹;_كى عہد شكنى ۲۰/۸۶،۸۷;_كى گمراہى ۲۰/۸۵، ۸۶، ۹۰;_ اسكے اثرات ۳۰/ ۸۶ ; _ اسكى تبين ۲۰/۹۴;_اس كا پيش خيمہ ۲۰/۸۵ ،۸۶;_اسكے عوامل ۲۰/۸۵، ۸۸، ۹۳، ۹۴، ۹۵، ۹۶ ; _اس سے ممانعت ۲۰/۹۳; _ اس سے پريشانى ۲۰/۶۸;_ كے بچھڑا پرست لوگ ۲۰/ ۸۸; _ انہيں ڈرانا ۲۰/۸۶ ; _ انكى كى بے عقلى ۲۰/ ۹۸ ;_انكى حكمرانى ۲۰/۹۴;_ انكى جہالت ۲۰/۸۹ ; _ان كے ساتھ پيش آنے كى روش ۲۰/ ۹۰، ۹۴ ;_ ان كے ساتھ مبارزت ۲۰/۹۴;_ كى بچھڑا پرستى ۲۰/۸۵، ۸۷، ۸۹، ۹۰، ۹۱، ۹۲; _ اسكے اثرات ۲۰/۹۴;_ اسكے ساتھ مبارزت كى روش ۲۰/ ۹۷ ;_ اس كا پيش خيمہ ۲۰/۸۸;_اسكے عوامل ۲۰/۹۲ ، ۹۴، ۹۵، ۹۶; _ اسكى موت ۲۰/۹۱;_اسكى جگہ ۲۰/۹۱;_كا ليچڑپن ۲۰/۸۶ ، ۹۱; _ پر لطف و كرم ۲۰/۷۷;_كى رہائش گاہ ۲۰/۸۱ ;_كى معاشرتى مشكلات ۲۰و۳۹; _ كا معبود ۲۰/۸۸ ;_كا مغضوب ہونا :اسكے عوامل ۲۰/۸۶;_كى نجات ۲۰/۴۷ ،۸۰;_ اسكى درخواست ۲۰/۴۷ ; _ اسكے عوامل ۲۰/۴۷ ; _ پر بٹير كا نازل ہونا ۲۰/ ۸۰ ; _پر ترنجبين كا نازل ہونا ۲۰/۸۰;_ پر سلوى كا نازل ہونا ۲۰/۸۰;_پر من كا نازل ہونا ۲۰/۸۰;_ كى نعمتيں ۲۰/۸۰/ ۸۱; _ كا نقش و كردار ۲۰/۸۶ ،۹۷;_ كے ميقات ميں نمائندے ۲۰/۸۳ ،۸۴;_كے ساتھ وعدہ ۲۰/ ۸۰، ۸۶ ; _ پر ولايت ۲۰/۹۰;_كى ہجرت ۲۰/ ۴۷ ، ۷۷ ; _ اسكے اثرات ۲۰/۴۷;_ اس كا راستہ ۲۰/۷۷، ۷۸ ;_اس سے ممانعت ۲۰/۴۷; _ اسكى خصوصيات ۲۰/۷۷;_رات كے وقت ہجرت ۲۰ / ۷۷، ۷۸;_ كى ہدايت ۲۰/۹۰، ۹۳; _ كو متنبہ كرنا ۲۰/۹۰

۶۵۲

نيز ر_ك مدد طلب كرنا ،خدا ،فرعونى ،فرعون، قبطي، موسي

بہانہ تراشي:ر_ك كفار ، آنحضرت، مشركين، مشركين مكہ، حفظان صحت ،رك تغذيہ ،عبوديت

بہشت:ميں آسائش ۲۰/۷۶;_ميں رہائش ۲۰/۷۶ ; _ ميں امن ۲۰/۷۶;_كے باغ ۲۲/۱۴،۲۳;_ان كا متعدد ہونا ۲۰/۷۶، ۲۲ /۱۴ ،۲۳، ۵۶; _عد ن : اس ميں ہميشہ رہنے والے ۲۰/۷۶;_اس ميں ہميشہ رہنا ۲۰/۷۶;_اسكے اسباب ۲۰/۶۷;_ اسكى خصوصيات ۲۰/۷۶;_كى پاداش ۲۲/۱۴، ۲۳، ۵۶;_ميں خواہشات كا پورا ہونا ۲۱/۱۰۲;_ميں ہميشہ رہنا ۲۱/۱۰۳;_كے چشمے ۲۲/۱۴،۲۳;_ كے درخت ۲۲/۲۳;_كا سرسبز ہونا۲۲/۱۴، ۲۳;_كے شرائط ۲۲/۲۳;_كے موجبات ۲۲/۱۴، ۵۰ ;_ كى نعمتيں ۲۰/ ۷۶، ۳۲/ ۱۴ ،۲۳ ،۵۶ ; _ انكى خصوصيات ۲۱/۱۰۲;_نہريں ۲۰/۷۶ ،۲۲/۱۴ _ كے وارث ۲۱/۱۰۵;_كا وعدہ ۲۱/۱۰۳نيز ر_ك آدم ،عبادت،مؤمنين،مہاجرين

بہشتى لوگ:۲۲/۵۸وں كا استقبال ۲۱/۱۰۳;_وں كو بشارت ۲۱/ ۱۰۳ ;_وں كا ہميشہ رہنا ۲۰/ ۷۶، ۲۱/۱۰۲ ; _ وں كى خواہشات۲۱/۱۰۲;_وں كى سنہر ى دست بند ۲۲/۲۳;_وں كى مرواريد كے بنے ہونے دست بند ۲۲/۲۳;_وں كى جہنم سے دورى ۳۱/ ۱۰۲; _ وں كى زينت ۲۲/۲۳;_وں كى فضائل ۲۱/۱۰۲ ، ۱۰۳ ;_وں كا لباس:اسكى نوعيت ۲۲/ ۲۳ ; _ريشمى لباس ۲۲/۲۳;_وں كے درجے ۲۰/ ۷۵; _ وں كا محفوظ ہونا ۲۱/۱۰۳;_وں كا مقام و رتبہ ۲۰/ ۷۵، ۲۱/ ۱۰۳; _وں كى نعمتيں ۲۱/۱۰۲;_

بيابان:ر_ك بنى اسرائيل

بڑھايا:بڑھاپے كا زمانہ ۲۲/۵;_ بڑھاپے ميں كمزورى ۲۲/۵،۶;_بڑھاپے ميں فراموشى ۲۲/ ۵ ;_ بڑھاپے سے پہلے موت ۲۲/۵نيز ر_ك انسان

بے پناہ ہونا :ر_ك كفار

بيزاري:ر_ك برائت كا اظہار كرن

بے عقل لوگ:ر_ك عقل

بيگانہ ہونا :ر_ك خود

بے گناہ لوگ:وہ كى قتل كا ظلم ہونا۲۲/۳۹خوف ر_ك ڈر

۶۵۳

بيمار دل لوگ :_وں كا دہو كہ كھانا ۲۲/۵۳;_وں كا ظلم ۲۲/۵۳;_وں كى گمراہى :اس كا پيش خيمہ ۲۲/۵۳نيز ر_ك مايوس

بيماري:_وں كادور كرنا :اس كا سرچشمہ ۲۰/۲۷;_كى شفا : اسكے عوامل ۲۰/۲۷نيز ر_ك ايوب ،دل،آنحضرت (ع) ،مشركين

بينات:ر_ك انبياء (ع) ،آنحضرت(ع) ،موسي(ع)

بينائي:كا مركز۲۲/۴۶نيز ر_ك خد

بے ہوشي:ر_ك انسان

بے نظير ہونا :ر_ك خدا ،سچے معبود

بے نيازى :كے اثرات ۲۲/۶۴نيز ر_ك خدا ،عبوديت ،سچے معبود

''پ''

پاداش :بہترين_۲۰/۷۳;_دنيوى :اس كا محدود ہونا ۲۰/۱۵;_ كا عمل كے ساتھ تناسب۲۰/۱۲۶;_ كا پيش خيمہ ۲۰/۱۵;_ ميں عدل ۲۰/۱۱۲;_ كے عوامل ۲۰/۱۵;_ اخروى كے عوامل ۲۰/۱۵،۱۲۶;_كى جگہ ۲۰/۱۵;_كے موجبات ۲۰/۷۶

(خاص موارد اپنے اپنے موضوعات ميں تلاش كئے جائيں )

پارسا لوگ:ر_ك متقين

پارسائي:ر_ك تقوا،زھد

پانى :ر_ك فوا ئد۲۱/۳۰،۲۲/۵;_كے منابع ۲۰/۵۳نيز ر_ك جھنم ،ضروريات

پہاڑ:_ وں كا محكم ہونا: اسكے اثرات ۲۰/۱۰۵; _ وں كا منقاد ہونا۲۲/۱۸; _ كا گرنا ۲۰/۱۰۵،۱۰۸; اسے بعيد سمجھنا ۲۰/۱۰۵; وں كى اہميت ۲۱/۳۱; _ وں كى خلقت: اسكى تاريخ ۲۱/۳۱; _ وں كى تسبيح ۲۱/۷۹; _ وں كو مسخر كرنا ۲۱/۷۹; _ وں كا مسطح كرنا ۲۰/ ۱۰۶; _ وں كا سجدہ ۲۲/۱۸; _ وں كا شعور ۲۱/۷۹ ; _ وں كى عظمت: اسكے اثرات ۲۰/۱۰۵; _ وں ك

۶۵۴

انجام ۲۰/۱۰۵; اسكے بارے ميں سوال ۲۰/۱۰۵; _ وں كے فوائد ۲۱/۳۱; _ وں كا كردار ۲۱/۳۱نيز ر_ك ذكر، قيامت

پر متحرك چيز : ۲۲/۱۸ ;_كا سجدہ ۲۲/۱۸

پيش خيمہ ۲۰/۱۲۳ :_ اسكے عوامل ۲۰/۱۲۳; _ اس كا فلسفہ ۲۰/۱۲۳ ; _ كے ہدايت ۲۰/ ۱۲۲ ; ر_ك جہنم; خبردار كرنا ۲۰/ ۱۱۹ ،۱۲۱،اس كے بيوى ۲۰/۱۱۷نيزر_ك حوا،خدا،ذكر، سجدہ، شيطان، ملائكہ، سكون، كے عوامل ۲۲، ۳۴

پاكيزہ چيزيں :ان سے استفادہ كرنا ۲۰/۸۱نيز ر_ك بنى اسرائيل، نعمت

پاكدامنى :ر_ك عفت

پاكى :كى پاداش ۲۰/۷۶نيز ر_ك اہل بيت ،توحيد ، خدا، سرزمين، قرآن، لوط(ع)

پاكيزگي:ر_ك مسجدالحرام

پرستش:ر_ك عبادت

پرندے:ان كى تسبيح ۲۱/۷۹;_ان كا شعور ۲۱/۷۹نيز ر_ك قرآن كى تشبيہات

پيغمبر:ر_ك آنحضرت(ع)

پيامبران :ر_ك انبياء

پيش قدم لوگ :ر_ك عمل

پيش قدمى :ر_ك خاص موارد

پيشين گوئي :ر_ك زبور ،فرعونى ،قرآن،آنحضرت ،موسى (ع)

ماضى كا كردار:ماضى كے كردار كے برے اثرات۲۱/۷۷;_نيز ر_ك قوك لوط ،قوم نوح گذشتہ لوگ،رك گذشتہ اقوام

پيكار :ر_ك جنگ جہاد

۶۵۵

اشاريے (۲)

''ت''

توبہ كرنے والے :انكى بخشش :۲۰/۸۲

تدبير كرنے والا:ر_ك خلقت، عرش

تربيت كرنے والے:ان كا كلام ۲۰/۱۳۲; ان كا عمل ۲۰/۱۳۲; انكى ذمہ داى ۲۰/۱۳۲نيز ر_ك تربيت كرنے وال

تعليم :ر_ك تعلم

تمسك كرنا:خدا كے ساتھ :اسكے اثرات ۲۲/۷۸،اسكى اہميت ۲۲/۷۸;_اس كا پيش خيمہ ۲۲/۷۸غير خدا كے ساتھ ;_اس سے اجتناب كرنا۲۲/۷۸;_اس سے اعراض كرنا۲۲/۷۸

تفتيش :ر_ك ابراہيم

تحريك كرنا:اسكے عوامل ۲۰/۱۳۰،۲۲/۱۱نيز ر_ك موسي(ع)

تعلقات:ماں اور اولاد كا تعلق ۲۲/۲;_ جذباتى تعلق :اسكى اہميت ۲۱/۶۷;_ مضبوط ترين تعلق ۲۲/۲نيز ر_ك رشتہ داري

تقدير:ميں موثر عوامل ۲۰/۵۲،۲۱/۹۴نيز ر_ك امتيں ،انبيائ،انسان،ظالم لوگ

تجرباتى علوم:_ كو منتقل كرنا، اس ميں موثر عوامل ۲۱/۸۰نيز ر_ك نعمت

تمايلات:ايمان كى طرف _ : اس كا پيش خيمہ ۲۲/۱۴، ۲۳; خدا كى طرف _ : اس كا پيش خيمہ ۲۱/۸۹; دين كى طرف _ : اس سے مخالفت كرنا ۲۰/۱۶; عمل صالح كى طررف تمايل: اس كا پيش خيمہ ۲۲/۱۴; اسكے عوامل ۲۲/۲۳; غير خدا كى طرف تمايل: اس كا پيش خيمہ ۲۲/۱۵; موسى (ع) كى طرف تمايل ۲۰/۶۳ نيز ر_ك انسان

تقديرات:ر_ك ايمان، خدا، نبوت

تجاوز كرنے والے:ان كى دشمنى ۲۲/۶۰

تاريخ :

۶۵۶

كے تحولات :اس ميں موثر عوامل ۲۰/۸۵;_اس كا سرچشمہ ۲۰/۱۲۸،۱۳۴،۲۱/۱۰۵،۲۲/۴۵;_سے سوء استفادہ كرنا ۲۰/۵۱;_سے عبرت حاصل كرنا ۲۰/۱۲۸،۲۲/۴۴، ۴۵،۴۶;_كا مطالعہ ۲۰/ ۱۳۵، ۲۲/۴۶ ;_ اسكى اہميت ۲۰/۱۲۸، اسكى ترغيب ۲۱/۴۴;_ كا كردار ۲۰/۱۳۵، ۲۱/۵۴

(تاريخ كے نقل كے موارد اپنے اپنے موضوعات ميں تلاش كئے جائيں )

تبليغ :كے آداب ۲۰/۵۹;_كا ذريعہ :اسكى اہميت ۲۰/۲۸;_ميں اتمام حجت ۲۱/۱۰۹;_كے احكام ۲۱/ ۱۰۹;_ميں انذار۲۰/۶۱،۲۱/۴۵;_اسكى اہميت ۲۱/۴۵;_كى اہميت ۲۰/۲۴;_ ميں مضر پابندى ۲۰/۴۴;_ميں دليل ۲۱/۵۶;_ميں بلاغت ۲۰/۲۸;_ميں امتيازى سلوك :اس سے اجتناب كرنا ۲۱/۱۰۹;_ميں متنوع بيان ۲۰/۱۱۳;_ ميں جذبات كو بھڑ كانا ۲۰/۶۳;_ ميں لوگوں كا حوصلہ ۲۰/۵۹;_ كى روش ۲۰/۹، ۲۵، ۲۸، ۴۲ ،۴۴، ۱۱۳ ، ۲۱ / ۴۵، ۶۴، ۶۶ ،۱۰۹، ۲۲/۴۹،۷۸;_ميں روش شناسى :اسكى اہميت ۲۰/۴۴; _ميں وقت ۲۰/۵۹;_ كے شرائط ۲۰/۱۱۳; _ميں شرح صدر ۲۰/۲۵;_ ميں صبر ۲۱/۸۷;_ميں صراحت ۲۰/۴۷;_ ميں موثر عوامل ۲۰/۲۷،۴۴;_ميں فرصت ۲۰/۶۱;_ ميں فصاحت ۲۰/۱۱۳;_ ميں قاطعيت ۲۰/۴۷;_ ميں مشكلات :انہيں آسان كرنا ۲۰/۲۶;_كے موانع ۲۰/۱۳۲;_ميں كاميابي:اس كا پيش خيمہ ۲۰/۴۴ ; _ ميں موقع شناسى ۲۰/۵۹;_ ميں نرم سخن ۲۰/۴۴، ۴۷; _ميں متنبہ كرنا ۲۱/۱۰۹;_ميں فن وہنر ۲۱/۶۴نيز ر_ك :آيات الہى ،ابراہيم (ع) ،انبياء (ع) ،فرعون كے،جادوگر ،خدا،دين،انبياء الہى ،سامرى ، فرعون، فرعوني، قرآن، كفار، لوط(ع) ، آنحضرت(ع) ، مكہ كے مسلمان، مشركين، موسي(ع) ،ہارون(ع)

تجاوز :سے اجتناب ۲۰/۸۱نيز ر_ك حاجي،حدود الہى ،لوگ،مسجدالحرام،

تجاوز كرنا:ر_ك مشركين

تحقير:دوسروں كى ;_كى مذمت ۲۲/۹نيز ر_ك ابراہيم ،بت پرستى ،حدود الہى ، فرعون ، آنحضرت(ع) ،مشركين

تدبر:خلقت ميں :اسكے اثرات ۲۰/۱۳;_قرآن كے قصہ ميں ۲۰/۹۹

تدبير:ر_ك آسمان ، خلقت، ابراہيم(ع) ، خدا، ذكر، زمين، عرش،سچے معبود

تربيت:ميں انذار ۲۰/۸۲;_ميں بشارت ۲۰/۸۲;_كى روش ۲۰/۴۳،۸۲،۲۱/۱۰;_كا پيش خيمہ ۲۰/۵۳ ;

۶۵۷

_ ميں موثر عوامل ۲۰/۲۵/۱۲۱;_نيز ر_ك آدم، انبيائ، گھرانہ،بيٹا،رب،موسي(ع)

خوف:جہنم كا_ :اسكے اثرات ۲۰/۷۴;خدا كا _ ۲۱/۲۸;_ اسكے اثرات ۲۲/۳۵;_اسكى قدر و قيمت ۲۲/۳۵;_ اخروى عذاب كا _ اسكے اثرات ۲۰/۷۴ ;_قيامت كا _اسكى اہميت ۲۱/۴۹; _ پسنديدہ ۲۰/۶۷;_ ناپسنديدہ ۲۰/۴۶;_كے عوامل ۲۰/۳;_كے درجے ۲۱/۱۰۳;_كى نشانياں ۲۱/۹۷نيز ر_ك انبياء ،فرعون كے جادوگر ،ظالم لوگ،فرعون،فرعوني،قيامت،كفار، گناہ كار لوگ ، مؤمنين،موسي

ترنجبين :ر_ك بنى اسرائيل

تزكيہ:كے اثرات ۲۰/۴۳;_كى اہميت ۲۰/۲۴، ۴۲; _ كے عوامل ۲۰/۷۶

تسبيح:خداكى ۲۰/۱۳۰،۲۱/۷۹;_اسكے اثرات ۰ ۲ / ۰ ۳ ۱ ;_ مبارزات ميں _خدا كى ۲۰/۱۳۰;_ اسكے آداب ۲۰/۱۳۰;_ اسكى اہميت ۲۰/۳۳، ۱۳۰ ; _ اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۳۰;_ اسكى فضيلت ۲۰/۳۳، ۱۳۰ ; _ اس كا وقت ۲۰/۱۳۰;_ دن كے وقت ۲۱/۲۰ ; _ دن كے آخر ميں ۲۰/۱۳۰;_دن كے شروع ميں ۲۰/۱۳۰;_ رات كے وقت ۲۰/۱۳۰ ، ۲۱/ ۲۰;_ طلوع سے پہلے ۲۰/۱۳۰;_غروب سے پہلے ۲۰/ ۱۳۰; _ نماز صبح سے پہلے ۲۰/۱۳۰;_نماز عصر سے پہلے ۲۰/۱۳۰;_كے فوائد ۲۱/۸۸نيز ر_ك انبياء ،پرندے، داود(ع) ،سخن، محبت، پہاڑ، آنحضرت،مقربين،فرشتہ، موجودات، موسي، ضروريات ،ہارون

تعصب:كے اثرات ۲۱/۵۳نيز ر_ك كفار مكہ ،مشركين،مشركين مكہ

تفكر:كے اثرات۲۰/۸۹،۲۱/۱۰،۶۷;_كى تشويق ۲۰/۱۲۸،۲۱/۱۰;_خلقت ميں ۲۰/۵۵;_ اسكے اثرات ۲۱/۳۰;_ قران ميں ۲۱/۱۰;_آسمانى كتابوں ميں :اسكى اہميت ۲۱/۲;_وحى ميں :اسكى اہميت ۲۱/۲نيز ر_ك كفار مكہ ،مشركين

تعلم:سے محروميت :اس كا وقت ۲۲/۵نيز ر_ك جادو

تعليم :ر_ك جادو ،ذبح،قرآن،موجودات

تغذيہ:كا صحيح و سالم ہونا :اسكى اہميت ۲۰/۸۱;_كا منبع

۶۵۸

۲۰/۵۴ نيز ر_ك انسان نہ چوپائے ، موسي(ع) ضروريات ، يہوديت

تفرقہ:ر_ك اختلاف

تقرب:كے اثرات ۲۱/۱۹;_كے عوامل ۲۱/۲۶نيز ر_ك صالحين ،مريم (ع) ،فرشتے

تقصير:ر_ك حج

تقليد :گذشتہ لوگوں كى كرنا ۲۱/۵۳;_اندھى ۲۰/ ۸۹، ۲۱/۵۳;_اسكے اثرات ۲۱/۵۳;_ناپسنديدہ ۲۱/ ۵۳ ;_ كے خلاف مبارزت ۲۱/۵۴نيز ر_ك آزر،عقيدہ،قوم ابراہيم

تقوي:اسكے اثرات ۲۱/۴۸،۲۲/۳۷; _ اسكى قدرو قيمت ۲۱/۴۸،۲۲/۳۲;_اسكى اہميت ۲۰/۱۳۲ ، ۲۲/۱

بے تقوى ہونا:اسكے اثرات ۲۲/۱;_اس كا مقام ۲۲/۳۳;_اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۱۳،۱۳۲،۲۲/۱;_اسكى نشانياں ۲۲/ ۳۲

تكامل :كے عوامل ۲۰/۲۵،۳۲،۷۶،۱۲۱،۳۲/۳۱;_كے موانع ۲۰/۱۲۱نيز ر_ك آدم ،انبياء ، عورت، علقہ ،آنحضرت ، موجودات

تكبير:ر_ك ايام تشويق،حج،قرباني

تكريم:ر_ك انسان،فرشتے

تلبيہ:كى تشريع :اس كا فلسفہ ۲۲/۲۷

تمايلات :ر_ك آدم،انسان

تمدن:كى نابودى ۲۱/۴۴;_اسكى تدريجى نابودى ۲۱/۴۴; _ اس سے عبرت حاصل كرنا ۲۱/۴۴;_ اسكے عوامل ۲۱/۱۱،۱۳;_ اس كا سرچشمہ ۲۱/۱۱;_كى بقاء اسكے عوامل ۲۱/۶

تنہائي:سے نجات۲۱/۸۹نيز ر_ك زكري

تواضع :ر_ك فرعون كے جادوگر

۶۵۹

توبہ:كے اثرات ۲۲/۷۴،۸۳;_ارتداد سے ۲۰/۹۰ ; _ جادوسے ۲۰/۷۳;_شرك سے ۲۰/۹۰ ، ۲۱/۹۵ ;_ كفر سے ۲۱/۹۵;_گناہ سے ۲۰/۷۳; _ آسمانى اديان ميں ۲۰/۸۲;_كا قبول ہونا :اسكے شرائط ۲۰/۸۲

نيز ر_ك آدم ،امتيں ،گناہكار لوگ، مسرفين ، خدا كے مغضوب

توحيد:كے اثرات ۲۱/۱۰۸،۲۲/۴۹،۶۷،۶۹;_ميں اختلاف ۲۱/۹۶;_سے اعراض كرنا ۲۱/۶۵;_ كى اہميت ۲۰/۱۴،۲۱/۱۰۸;_كى اخروى پاداش ۲۲/ ۶۹; _ كى تكذيب :اسكے عوامل ۲۰/۵۱; _ افعالى :۲۱/۱۷،۲۱/۲۲;_اسكے دلائل ۲۲/۶; _ آسمانى اديان ميں ۲۱/۹۳;_خالقيت ميں ۲۰/۵۰ ، ۲۱/ ۳۳ ،۲۲/۷۳;_اسكے اثرات ۲۱/۵۶ ; _ اس كا كردار ۲۰/۷۲;_محبوبيت ميں ۲۲/۱۷;_ مسيحيت ميں ۲۲و۱۷;_ يہوديت ميں ۲۲/۱۷;_ ذاتى ۲۱/۱۰۸;_اسكے اثرات ۲۰/۱۴، ۲۲/۳۴;_ اس كا پيش خيمہ ۲۱/۲۵;_ ربوبى ۲۱/۳۳، ۵۶، ۹۲، ۲۲/۶،۳۱،۶۴،۶۵،۷۱;_ اس كے دلائل ۲۰/ ۷۲، ۲۱/۳۰، ۵۶، ۲۲/۶; _ اس كا پيش خيمہ ۲۱/ ۵۶،۲۲/۷۴;_ اسكى نشانياں ۲۱/۳۳;_ عبادى ۲۰/۸، ۱۴، ۹۸، ۲۱/۲۴ ،۲۵، ۶۷، ۹۲، ۱۰۸ ،۲۲ /۶، ۲۴،۲۶،۳۴،۶۲،اسكے اثرات ۲۲/ ۳۱، ۳۴; _ اسكى اہميت ۲۰/ ۱۴، ۹۸، ۲۲/۳۲; _ اسكى دعوت ۲۲/۶۷،۶۸;_ اسكے دلائل ۲۰/۱۴;_ اس كا انجام ۲۲/۹ ،۲۵;_كى حقانيت :اسكے گواہ ۲۱/ ۵۶; _ كى دعوت ۲۰/ ۶۱، ۲۱/ ۲۴ ،۵۵، ۱۰۸ ،۲۲ /۹ ، ۱۲،۷۲;_ اسكى اہميت ۲۰/۱۴ ;_ كے دلائل ۲۱/۲۲ ،۳۲;_كا پيش خيمہ ۲۱/۳۰، ۳۱، ۳۲، ۲۲/۶۳;_ كا عقلى ہونا ۲۱/۶۷ ; _ كے ساتھ مبارزت ;اس كا انجام ۲۲/۶۸;_ كے بارے ميں مجادلہ ۲۲/ ۳، ۸ ; _ سے اعراض كرنے والے :انہيں ڈرانا ۲۱/۱۰۹;_كا سرچشمہ ۲۲/۲۴;_ كا ھادى ہونا ۲۲/۱۲،۵۴نيزر_ك اسلام ،ايمان،نظريہ كائنات ، ذكر ، عقيدہ ،كعبہ،كلمہ ،توحيد، مؤمنين، مجوسيت، مكہ كے مسلمان،مسيحيت،يہوديت

تورات:كى تاريخ ۳۲/۱۰۵;_كى ياد دہانياں ۲۱/۲۴، ۱۰۵;_كى تعليمات۲۱/۱۰۵;_كاروشن كرنا ۲۱/ ۴۸;_ كى فضيلت ۲۱/۵۰;_كى نصيحتيں ۲۱/۱۰۵; _ كا نزول ۲۰/۸۶;_كا كردار ۲۱/۲۴:۴۸;_ كا ھادى ہونا ۲۱/۴۸

توكل :خدا پر ۲۱/۱۱۲نيز ر_ك آنحضرت(ع)

تہليل:كے فوائد ۲۱/۸۸نيز ر_ك دعا ،ذكر ،يونس (ع)

تہمت:ر_ك ابراہيم ،آسمانى اديان ،انبيائ،فرعون كے

۶۶۰

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750