تفسير راہنما جلد ۱۱

تفسير راہنما 10%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 750

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 750 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 219038 / ڈاؤنلوڈ: 3020
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۱۱

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

آیت ۹۷

( وَاقْتَرَبَ الْوَعْدُ الْحَقُّ فَإِذَا هِيَ شَاخِصَةٌ أَبْصَارُ الَّذِينَ كَفَرُوا يَا وَيْلَنَا قَدْ كُنَّا فِي غَفْلَةٍ مِّنْ هَذَا بَلْ كُنَّا ظَالِمِينَ )

او راللہ كا سچا وعدہ قريب آجائے گا تو سب ديكھيں گے كہ كفار كى آنكھيں پتھر آگئي ہيں اور وہ كہہ رہے ہيں كہ وائے بر حال ما ہم اس طرف سے بالكل غفلت ميں پڑے ہوئے تھے بلكہ ہم اپنے نفس پرظلم كرنے والے تھے (۹۷)

۱ _ خداتعالى كا قيامت كو برپا كرنے كا سچا وعدہ قريب ہے_و اقترب الوعد الحق

۲ _ يأجوج و مأجوج كا حملہ ،قيامت كے نزديك ہونے كى علامات ميں سے ہے_حتى إذا فتحت يأجوج و اقترب الوعد الحق

يأجوج و مأجوج كا ماجرا آخرى زمانے سے مربوط ہے اس بناپر اس ماجرا كے بعد قيامت كے برپا كرنے كا ذكر كرنا اس چيز كو بيان كر رہا ہے كہ يہ ماجرا قيامت كى علامات ميں سے ہے_

۳ _ قيامت، خداتعالى كا سچا اور قطعى وعدہو اقترب الوعد الحق

۴ _ قيامت برپا ہونے كے وقت كفار كامبہوت اور حيران و پريشان ہونا _و اقترب الوعد الحق فإذا هى شاخصة أبصار الذين كفرو ''شخوص'' كا معنى ہے ٹكٹكى باندھ كر ديكھنا اور عام طور پر ايسى حالت مبہوت افراد كيلئے پيش آتى ہے_

۵ _ قيامت ناگہانى اور مبہوت كردينے والا واقعہ ہے_و اقترب الوعد الحق فإذا هى شاخصة

مذكورہ مطلب ''إذا'' فجائيہ سے حاصل ہوتا ہے_

۶ _ قيامت كفار كيلئے وحشتناك اور دہشت پيدا كرنے والا واقعہ ہے_و اقترب الوعد الحق فإذا هى شاخصة أبصار الذين كفرو كفار كى آنكھوں كا خيرہ ہونا اور ان كامبہوت ہونا قيامت كے وحشتناك اور دہشت پيدا كرنے والے واقعات كى وجہ سے ہے_

۷ _ روز قيامت انسان كى آنكھوں ميں خوف و وحشت كى حالت كا ظاہر ہونا_فإذا هى شخصة ابصرالذين كفرو

۴۶۱

۸ _ روز قيامت كفار كى قيامت كے دن سے اپنى گہرى اور مسلسل غفلت كى وجہ سے حسرت كا اظہار_ياويلنا قدكنا فى غفلة من هذ مذكورہ مطلب ''في'' كے آنے سے كہ جو ظرفيت كيلئے ہے حاصل ہوتا ہے اس طرح كہ غفلت ظرف اور انسان غافل كو مظروف بنايا گيا ہے اور يہ گہرى غفلت ميں ڈوب جانے كو بيان كر رہا ہے_

۹ _ ستمگر ہونا حق سے دوري، كفر كى طرف مائل ہونے اور عالم آخرت ميں بدبختى كا اصلى عامل ہے_ياويلنا قدكنا فى غفلة من هذا بل كنا ظلمين مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''بل كنا ...'' ميں ''بل'' اضراب ابطالى كيلئے ہو يعنى حقيقت يہ نہيں ہے جو آغاز ميں ہم كہہ چكے ہيں كہ ہم غفلت ميں رہ رہے تھے بلكہ حقيقت يہ ہے كہ ہم ظالموں اور ستم گروں ميں سے ہيں _

۱۰ _ دنيا ميں ظلم اور غفلت قيامت ميں انسان كى ندامت اور حسرت كا سبب ہے_ياويلنا قدكنا فى غفلة من هذا بل كنا ظلمين مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى كہ ہے ''بل كنا ...'' ميں ''بل'' اضراب انتقالى كيلئے ہو يعنى روز قيامت كافروں كا كلام دو چيزيں ہيں ۱_ اپنے غافل ہونے كا اعتراف ۲_ اپنے ستمگر ہونے كا اعتراف

۱۱ _ روز قيامت كافر كا دنيا ميں اپنے ظالم و ستمگر ہونے كا اعتراف_بل كنا ظلمين

۱۲ _ حق كى عبوديت سے منہ موڑنا اور كفر ظلم كا واضح مصداق ہے_أبصار الذين كفروا بل كنا ظلمين

كافروں كى كافر ہونے كے بجائے ظالم ہونے كى ساتھ توصيف ان دو صفات كے ايك ہونے كى دليل ہے اور ہر كافر در حقيقت ظالم ہے_

قرار:ظلم كا اقرار، ۱۱

پشيماني:اخروى پشيمانى كے عوامل ۱۰

خوف:اسكى نشانياں ۷

آنكھ:

۴۶۲

اس كا كردار ۷

حسرت:اخرى حسرت كے عوامل ۱۰

حق:اسے قبول نہ كرنے كے اثرات ۱۲; اسے قبول نہ كرنے كے عوامل ۹

خداتعالى :اسكے وعدوں كا قطعى ہونا ۳; اسكے وعدے ۱

شقاوت:اخروى شقاوت كے عوامل ۹

ظلم :اسكے اثرات ۹، ۱۰; اسكے موارد ۱۲

غفلت:اسكے اثرات ۱۰; قيامت سے غفلت كے اثرات ۸

قيامت:اسكى خوفناكى ۶; اس ميں خوف ۷; اس كا حتمى ہونا ۳; اس ميں آنكھوں كا خيرہ ہونا ۴; اس كا ناگہانى ہونا ۵; اس كا نزديك ہونا ۱; اسكى نشانياں ۲; اس كا وعدہ۱; اسكى خصوصيات ۵

كفار:انكا اخروى اقرار، ۱۱; انكا اخروى خوف ۶; انكى اخروى حسرت ۸; انكى آنكھوں كا خيرہ ہونا ۴; انكى غفلت ۸; يہ قيامت ميں ۴، ۶، ۸، ۱۱

كفر:اسكے اثرات ۱۲; اسكے عوامل ۹

مأجوج:اس كا خروج ۴

يأجوج:اس كا خروج۴

آیت ۹۸

( إِنَّكُمْ وَمَا تَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ حَصَبُ جَهَنَّمَ أَنتُمْ لَهَا وَارِدُونَ )

ياد ركھو كہ تم لوگ خود اور جن چيزوں كى تم پرستش كر رہے ہو سب كو جہنم كا ايندھن بنايا جائے گا اور تم سب اسى ميں وارد ہونے والے ہو (۹۸)

۱ _ كفار اور ان كے جھوٹے معبود جہنم كا ايندھن ہيں _إنكم و ما تعبدون من دون الله حصب جهنم

''حصب'' يعنى ہر وہ چيز جسے آگ ميں پھينكتے ہيں اور اس كا غالبى معنى ايندھن ہے (لسان العرب)

۲ _ دوزخيوں كا بدن جہنم كى آگ پيدا كرنے والا مادہ ہے_إنكم و ما تعبدون من دون الله حصب جهنم

چونكہ خود كفار اور ان كے بدن جہنم كا ايندھن ہيں اس سے مذكورہ مطلب حاصل ہوتا ہے_

۴۶۳

۳ _ جہنم كى آگ دوزخى كفار كے پورے بدن كو اپنى ليپٹ ميں لئے ہوگى اور ايك ہى جگہ پر ان كا بدن آگ ميں تبديل ہوجائيگا_إنكم و ما تعبدون من دون الله حصب جهنم

مذكورہ مطلب كافروں كے جہنم كا ايندھن بننے سے حاصل ہوتا ہے كيونكہ جب بھى ايندھن كو آگ لگے تو پورا ايندھن آگ ميں تبديل ہوجاتا ہے اس بناپر كافروں كا بدن بھى ايك جگہ پر آگ ميں تبديل ہوجائيگا اور ان كا پورا بدن جل جائيگا_

۴ _ تمام مشركين اور ان كے معبودوں كا جہنم ميں داخل ہونا قطعى ہے_إنكم و ما تعبدون من دون الله حصب جهنم انتم لها وردون جملہ''أنتم لها واردون'' جملہ''انكم و ما تعبدون '' كيلئے تاكيد ہے_

۵ _ غير خدا كى عبادت كفر اور جہنم كا سبب ہے_الذين كفروا إنكم و ما تعبدون من دون الله حصب جهنم

۶ _ حديث ميں آيا ہے كہ ايك گروہ پيغمبر اكرم(ص) كى خدمت ميں حاضر ہو كر كہنے لگا '' ہميں خداتعالى كے فرمان'' إنكم و ما تعبدون من دون الله صحب جہنم '' كے بارے ميں بتايئےگر ان كا معبود آگ ميں ہو تو ايك گروہ نے عيسى (ع) كى عبادت كى ہے كيا آپ(ع) كہتے ہيں وہ آگ ميں ہيں تو رسول خدا(ص) نے انہيں فرمايا خداتعالى نے فرمايا ہے ''إنكم و ما تعبدون'' اور اسكى مراد وہ بت ہيں جنكى وہ عبادت كرتے تھے اور بت غير عاقل ہيں اور حضرت مسيح(ع) اس ميں داخل نہيں ہيں كيونكہ وہ صاحب عقل ہيں اور اگر فرماتا''إنكم و من تعبدون '' تو مسيح(ع) بھى اس جمع ميں داخل ہوتے تو اس گروہ نے كہا آپ(ع) نے سچ فرمايا اے رسول خدا(۱)

۷ _ امام باقر(ع) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ(ع) نے فرمايا جب يہ آيت نازل ہوئي ابن زبعري نے كہا اے محمد(ص) بتا يہ آيت جو ابھى ابھى تونے پڑھى ہے يہ ہم اور ہمارے معبودوں كے بارے ميں ہے يا گذشتہ امتوں اور ان كے معبودوں كے بارے ميں تو آپ(ع) نے فرمايا تم اور تمہارے معبودوں كے بارے ميں بھى ہے اور گذشتہ امتوں كے بارے ميں بھى ہے سوائے اس كے جسے خداتعالى نے مستثنا ديا ہے ابن زبعرى نے كہا مگر تو عيسى (ع) كو اچھائي كے ساتھ ياد نہيں كرتا جبكہ تو جانتا ہے كہ نصارى عيسى (ع) اور انكى ماں كى عبادت كرتے ہيں اور بعض لوگ فرشتوں كى عبات كرتے ہيں تو كيا وہ اور ان

____________________

۱ ) كنز الفوائد ص ۲۸۵_ بحار الانوار ج ۹ ص ۲۸۲ ح ۶_

۴۶۴

كے معبود آگ ميں نہيں ہيں ؟ تو رسول خدا(ص) نے فرمايا نہيں كيا ميں نے نہيں كہا مگر وہ جنہيں خدا تعالى نے مستثنے كرديا ہے اور وہ استثنا خداتعالى كا يہ فرمان ہے ''إن الذين سبقت لهم منا الحسنى أولئك عنها مبعدون ''(۱)

باطل معبود:غير خدا كى عبادت كے اثرات ۵

بت:يہ جہنم ميں ۶

جہنم:اس كا آتش گير مادہ ۱، ۲; اسكى آگ كا احاطہ ۳;اسكے اسباب ۵

جہنمى لوگ:ان كا نقش و كردار ۲روايت :۶، ۷

مشركين:ان كے جہنم ميں داخل ہونے كا قطعى ہونا ۴ان كے جہنم ميں داخل ہونے كا حتمى ہونا ۴; ان سے مراد ۶، ۷; يہ جہنم ميں ۱، ۶، ۷

كفار:يہ جہنم ميں ۱، ۳

كفر:اسكے موارد ۵

آیت ۹۹

( لَوْ كَانَ هَؤُلَاء آلِهَةً مَّا وَرَدُوهَا وَكُلٌّ فِيهَا خَالِدُونَ )

اگر يہ سب واقعاً خدا ہوتے تو كبھى جہنم ميں وارد نہ ہوتے حالانكہ يہ سب اسى ميں ہميشہ ہميشہ رہنے واولے ہيں (۹۹)

۱ _ مشركين كے معبودوں كا جہنم سے بچنے پر قادر نہ ہونا،ان كے معبود نہ ہونے كى دليل ہے _

ما تعبدون من دون الله حصب جهنم لو كان هولآء ألهة ما وردوه

۲ _ اپنے آپ سے ہر قسم كے نقصان كو دور كرنے پر قادر ہونا الوہيت كا لازمہ ہے_

____________________

۱ ) تفسير قمى ج ۲ص ۷۶; نورالثقلين ج۳، ص ۴۵۹ ج ۱۶۹

۴۶۵

لو كان هؤلآء ألهة ما وردوه

مذكورہ مطلب اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ خداتعالى نے مشركين كے معبودوں كى عدم الوہيت كيلئے ان كى اپنے آپ سے آتش جہنم كو دور كرنے سے ناتوانى كو دليل بنايا ہے_

۳ _ خداتعالى كيلئے شريك كا وجود محال ہے_لو كان هوهؤلآء ألهة مذكورہ مطلب ''لو'' امتناعيہ سے حاصل ہوتا ہے_

۴ _ مشركين اور ان كے معبودوں كا ہميشہ جہنم ميں رھناو كل فيها خلدون

۵ _ شرك بڑا گناہ اور آتش جہنم ميں ہميشہ رہنے كا سبب ہے_إنكم و ما تعبدون من دون الله حصب جهنم و كل فيها خلدون

اسما و صفات:صفات جلال ۳

الوہيت:اس ميں نقصان كو روكنا ۲; اس ميں قدرت ۲ ; اسكے شرائط ۲

باطل معبود:ان كے عجز كے اثرات ۱; انكى الوہيت ۱; يہ جہنم ميں ۱، ۴

جہنم :اس ميں ہميشہ رہنے والے ۴; اس ميں ہميشہ رہنا ۵; اس كے اسباب۵

خداتعالى :خداتعالى اور شريك ۳

شرك:اس كا گناہ ۵

گناہان كبيرہ :۵

مشركين:يہ جہنم ميں ۴

۴۶۶

آیت ۱۰۰

( لَهُمْ فِيهَا زَفِيرٌ وَهُمْ فِيهَا لَا يَسْمَعُونَ )

جہنم ميں ان كے لئے چيخ پكار ہوگى اور وہ كسى كى بات سننے كے قابل نہ ہونگے (۱۰۰)

۱ _ جہنم ميں مشركين كى دردناك اور تكليف دہ فرياد_لهم فيها زفير ''زفير'' كا معنى ہے سينے كا غم و اندوہ سے پر ہونا نيز گدھوں كى پہلى پہلى آواز كے معنى ميں بھى ہے

۴۶۷

(لسان العرب) اور يہاں يہ دردناك غمگين فرياد كے معنى ميں ہے_

۲ _ جہنم ميں مشركين اور ان كے معبودوں كا عذاب اور شكنجہ شديد ہوگا_لهم فيها زفير و هم فيها لا يسمعون

مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''لہم'' كى ضمير كا مرجع مشركين اور ان كے معبود ہوں تو اس صورت ميں آواز كانہ سننا ممكن ہے عذاب اور اسكى ہولناكى كى شدت كى وجہ سے ہو اور يا اس وجہ سے ہو كہ انكى فرياد كى آواز اسقدر بلند ہے كہ كوئي دوسرى آواز نہيں سنتے_

۳ _ مشركين كا جہنم ميں قوت سماعت سے محروم ہونا _و هم فيها لا يسمعون

۴ _ عذاب كى شدت اور فرياد كى آواز جہنم ميں مشركين كے سننے سے مانع ہوگي_لهم فيها زفير و هم فيها لا يسمعون

مذكورہ مطلب اس احتمال پر مبتنى ہے كہ''لهم فيها زفير'' كو''لايسمعون'' كى علت كے طور پر لياجائے يعنى عذاب اور دوزخيوں كى فرياد اس قدر شديد اور بلند ہے كہ يہ ان كے دوسروں كى آواز كو سننے سے مانع ہوگي_

۵ _ قوت سماعت انسان كيلئے ايك اہم نعمت ہے حتى كہ جہنم ميں دو زخيوں كيلئے بھي_و هم فيها لايسمعون

چونكہ دوزخيوں كے اوصاف ميں اس چيز كو ذكر كيا گيا ہے اس سے معلوم ہوتاہے كہ سماعت ايسى نعمت ہے كہ جسے خداتعالى نے دوزخيوں سے چھين ليا ہے_

جہنمى لوگ:انكى فرياد كے اثرات ۴; انكى شنوائي كے موانع ۴

قوت سماعت:اسكى اہميت ۵

عذاب:اسكے درجے ۲،۴

مشركين:ان كے عذاب كى شدت كے اثرات ۴; ان كا اخروى عذاب ۲; انكى فرياد، ۱; ان كا بہرہ پن ۳; يہ جہنم ميں ۱، ۲، ۳

باطل معبود:ان كا اخروى عذاب ۲; يہ جہنم ميں ۲

نعمت:قوت سماعت كى نعمت ۵

۴۶۸

آیت ۱۰۱

( إِنَّ الَّذِينَ سَبَقَتْ لَهُم مِّنَّا الْحُسْنَى أُوْلَئِكَ عَنْهَا مُبْعَدُونَ )

بيشك جن لوگوں كے حق ميں ہمارى طرف سے پہلے ہى نيكى مقدر ہوچكى ہے وہ اس جہنم سے دور ركھے جائيں گے (۱۰۱)

۱ _ خداتعالى نے ان لوگوں كو آتش جہنم سے نجات اور دورى كا وعدہ ديا ہے كہ جو اچھے مقام اور پسنديدہ خصلت كے مالك (سچے مؤمن) ہيں _إن الذين سبقت لهم منا الحسنى أولئك عنها مبعدون

''الحسنى ''، ''أحسن'' كى مونث اور ''المنزلہ'' يا ''الخصلة'' جيسے محذوف موصوف كى صفت ہے اور گذشتہ آيت كہ جو كفار اور مشركين كے بارے ميں تھى كے مقابلے ميں ہونا قرينہ ہے كہ يہ سچے مؤمنين كے بارے ميں ہے_

۲ _ سچا ايمان اور اچھا مقام ركھنا اور پسنديدہ خصلتوں كا حامل ہونا تقدير الہى كے ساتھ مربوط ہے_إن الذين سبقت لهم منا الحسني جملہ''سبفت لهم منا'' پہلے سے ہى خداتعالى كى جانب سے ''الحسني'' (اچھا ہونا) كے ان كا مقدر ہونے كو بيان كر رہا ہے يعنى وہ جن كيلئے ہم نے پہلے سے ہى مقدر كر ركھا ہے_

۳ _ ايك گروہ كى آتش جہنم سے دورى دنيا ميں ان كے ساتھ خداتعالى كى طرف سے كئے گئے اچھے وعدے كى بنياد پر ہے_

إن الذين سبقت ...مبعدون مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''الحسني'' ،''الوعدة'' جيسے محذوف موصوف كى صفت ہو_

۴ _ سچے، با فضيلت اور بارگاہ الہى كے مقرب مؤمنين روز قيامت جہنم كى آگ سے دور ايك جگہ ميں ٹھہرے ہوئے ہوں گے_إن الذين سبقت لهم منا الحسنى أولئك عنها مبعدون

ايمان:

۴۶۹

اس كا سرچشمہ ۲

جہنم:اس سے دورى كا سرچشمہ ۲; اس سے نجات كا وعدہ ۱

خداتعالى :اسكے وعدوں كے اثرات ۳; اسكى تقديرات ۲; اسكے وعدے ۱

صفات:پسنديدہ صفات كا سرچشمہ ۲

مؤمنين:انكى جہنم سے دورى ۴; انكى پسنديدہ صفات ۱; ان كا اخروى مقام ۴; يہ قيامت ميں ۴; ان كے ساتھ وعدہ ۱

مقربين:ان كا اخروى مقام و مرتبہ ۴

آیت ۱۰۲

( لَا يَسْمَعُونَ حَسِيسَهَا وَهُمْ فِي مَا اشْتَهَتْ أَنفُسُهُمْ خَالِدُونَ )

اور اس كى بھنك بھى نہ سنيں گے اور اپنى حسب خواہش نعمتوں ميں ہميشہ ہميشہ آرام سے رہيں گے (۱۰۲)

۱ _ اہل بہشت ايسى جگہ ميں ہوں گے كہ جہاں آتش جہنم كى آہستہ سى آواز بھى سنائي نہيں دے گي_لا يسمعون حسيسه ''حسيس'' كا معنى ہے آہستہ آواز اور آيت كريمہ ميں اس سے مراد وہ آواز ہے كہ جو آتش جہنم كى حركت سے پيدا ہوگي_

۲ _ آتش جہنم كى وحشتناك آواز ہے_لا يسمعون حسيسه

۳ _ اہل بہشت اپنى من پسند نعمتوں ميں غرق اور جاوداں ہوں گے_و هم فيها ما اشتهت أنفسهم خلدون

۴ _ بہشت دائمى اور من پسند جگہ اور اسكى نعمتيں انسان كى تمام خواہشات اور تمايلات كو سير كرنے والى ہيں _

و هم فى ما اشتهت أنفسهم خلدون

بہشت:اس ميں خواہشات كا پورا ہونا ۴; اس كا دائمى ہونا ۴; اسكى نعمتوں كى خصوصيت ۴

بہشتى لوگ:ان كا دائمى ہونا ۳; انكى خواہشات ۳; انكى جہنم سے

۴۷۰

دورى ۱; ان كے فضائل ۳; انكى نعمتيں ۳

جہنم:اسكى آگ كا خوفناك ہونا ۲; اسكى آگ كى آواز ۱، ۲; اسكى آگ كى صفات ۲

آیت ۱۰۳

( لَا يَحْزُنُهُمُ الْفَزَعُ الْأَكْبَرُ وَتَتَلَقَّاهُمُ الْمَلَائِكَةُ هَذَا يَوْمُكُمُ الَّذِي كُنتُمْ تُوعَدُونَ )

انھيں قيامت كابڑے سے بڑا ہولناك منظر بھى رنجيدہ نہ كرسكے گا اور ان سے ملائكہ اس طرح ملاقات كريں گے كہ يہى وہ دن ہے جس كا تم سے وعدہ كيا گيا تھا (۱۰۳)

۱ _ اہل بہشت اور سچے مؤمنين قيامت كے عظيم غم و اندوہ اور جزع فزع سے دور ہوں گے اور غمگين نہيں ہوں گے_

إن الذين سبقت لهم منا الحسني لا يحزنهم الفزع الأكبر ''فزع'' كا معنى ہے انقباض اور گرفتگى كى وہ حالت كہ جو خوفناك چيز سے پيدا ہوتى ہے اور يہ ''جزع'' (آہ و زاري) كى قسم سے ہے (مفردات راغب)

۲ _ قيامت كا برپا ہونا غم انگير اور وحشت و جزع فزع كے ہمراہ ہے_لايحزنهم الفزع الأكبر

۳ _ قيامت برپا ہونے كے وقت اہل بہشت اور سچے مؤمنين كا فرشتے استقبال كريں گے_و تتلقى هم الملائكة

۴ _ اہل بہشت اور سچے مؤمنين روز قيامت بلند مقام و مرتبے پر فا ئز ہوں گے_و تتلقى هم الملائكة

فرشتوں كا مؤمنين اور اہل بہشت كا استقبال كرنا انكے بلند مقام و مرتبے كو بيان كرنا ہے_

۵ _ روز قيامت فرشتوں كى طرف سے سچے مؤمنين اور اہل بہشت كو يوم موعود (قيامت) كے آنے كى بشارت

هذا يومكم الذى كنتم توعدون

۶ _ قيامت (بہشت) خداتعالى كى طرف سے سچے مؤمنين كے ساتھ پہلے سے كيا گيا وعدہ_و هذا يومكم الذى كنتم توعدون

۴۷۱

۷ _ پيغمبر خدا(ص) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ(ص) نے ''فزع اكبر'' كے معنى كے بارے ميں فرمايا بيشك لوگوں پر ايك چنگھاڑ مارى جائيگى كہ كوئي مردہ نہيں رہيگا مگر يہ كہ وہ زندہ ہوجائيگا اور كوئي زندہ نہيں ہوگا مگر يہ كہ وہ مرجائيگا_ سوائے اسكے جو خدا چاہے پھر ان پر دوسرى صيحہ مارى جائيگى اور جو مرچكے ہوں گے وہ زندہ ہوكر سب كى صف بنا دى جائيگى اور آسمان شگافتہ ہوجائيگا زمين تہس نہس ہوجائيگى پہاڑ گرجائيں گے اور آگ آسمان كو چھوتے ہوئے شعلے نكالے گى پس كوئي ذى روح نہيں رہيگا مگر يہ كہ (خوف و ہراس كى وجہ سے) اس كا دل اكھڑ جائيگا اور اپنے گناہوں كو ياد كريگا اور ہر كسى كو اپنى فكر ہوگى مگر جو خدا چاہے(۱)

انسان:يہ قيامت ميں ۷

بشارت:قيامت كى بشارت ۵

بہشت:اس كا وعدہ ۶

اہل بہشت:ان كا استقبال ۳; ان كو بشارت ۵; ان كے فضائل ۱، ۳; انكا محفوظ ہونا۱; ان كا مقام و مرتبہ ۴

خوف:اسكے درجے ۲

خداتعالى :اسكے وعدے ۶

روايت ۷قيامت :اسكے اثرات ۲; اس ميں آسمان ۷; اس كا اندوہ ناك ہونا ۲; اسكى ہولناكياں ۷; اسكى خوفناكى ۲; اس ميں حشر ۷; اس ميں زمين ۷; اسكى ہولناكيوں سے محفوظ ہونا ۱; اس ميں صور پھونكنا ۷; اس كا وعدہ ۶

مؤمنين:ان كا استقبال ۳; انكو بشارت ۵; ان كے اخروى فضائل ۱، ۳; انكا آخرت ميں محفوظ ہونا ۱; ان كا اخروى مقام و مرتبہ ۴; يہ قيامت ميں ۳، ۴; ان كے ساتھ وعدہ ۶

فرشتے:ان كا استقبال كرنا ۳; انكى بشارتيں ۵

____________________

۱ ) نورالثقلين ج۳ ص ۴۶۱ ح ۱۸۰_ ارشاد مفيد ج ۱۱ ، ص ۱۵۸_

۴۷۲

آیت ۱۰۴

( يَوْمَ نَطْوِي السَّمَاء كَطَيِّ السِّجِلِّ لِلْكُتُبِ كَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُّعِيدُهُ وَعْداً عَلَيْنَا إِنَّا كُنَّا فَاعِلِينَ )

اس دن ہم تمام آسمانوں كو اس طرح لپيٹ ديں گے جس طرح خطوں كا طومار لپيٹا جاتا ہے اور جس طرح ہم نے تخليق كى ابتدا كى ہے اسى طرح انھيں واپس بھى لے آئيں گے يہ ہمارے ذمہ ايك وعدہ ہے جس پر ہم بہرحال عمل كرنے والے ہيں (۱۰۴)

۱ _ قيامت ايسا دن ہے كہ جس ميں خداتعالى آسمان كو اس طرح لپيٹے گا جيسے خطوط كا طومار لپيٹا جاتا ہے_يو م نطوى السماء كطى السجل للكتب مذكورہ مطلب دو نكتوں كو پيش نظر ركھنے سے حاصل ہوتا ہے ۱_ ''طي'' كا معنى ہے لپٹينا_ ۲_ ''سجّل'' كا معنى يا تو لكھنے والا ہے اس صورت ميں ''طي'' كى سجل كى طرف اضافت مصدر كى فاعل كى طرف اضافت ہوگى اور ''للكتب'' ميں لام اختصاص كيلئے ہوگا يا ''طّي'' كے عامل كى تقويت كے لئے ہے اور يا سجل كا معنى ہے وہ چيز جن ميں لكھتے ہيں اس صورت ميں طى كى اضافت مفعول كى طرف ہوگى اور ''للكتب ''ميں لام ''من اجل'' كے معنى ميں ہوگا_

۲ _ قيامت اور اس ميں آسمان كا لپيٹا جانا ايسے واقعات ميں سے ہے جو سبق آموز اور ياد ركھنے و ياد كرانے كے قابل ہيں _يوم نطوى السماء كطى السجل للكتب مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''يوم'' كا نصب ''اذكر'' يا ''اذكروا'' جيسے مقدر عا مل كى وجہ سے ہو_

۳ _ قيامت برپا ہونے كے وقت موجودہ نظام طبيعت كا ختم ہوجانا _يوم نطوى السماء كطى السجل للكتب

آسمان كے لپيٹنے كے ساتھ اس كا موجودہ نظام بھى لپيٹ ديا جائيگا_

۴ _ قيامت برپا ہونے كا معنى جہان طبيعت كى مكمل نابودى اور ختم ہوكر اس كا دوبارہ خلق ہونا نہيں ہے بلكہ موجودہ نظام كا تہس نہس ہوكر لپيٹ ليا جانا اور اس كا نئے نظام ميں تبديل ہونا ہے_يوم نطوى السماء كطى السجل للكتب

آسمان كے لپيٹنے كو طومار كے لپيٹنے كے ساتھ تشبيہ دينے كو مد نظر ركھتے ہوئے _ كہ جو اصل كو محفوظ ركھنے اور اس پر حاكم نظام كے ختم ہوجانے كے معنى ميں ہے_ مذكورہ مطلب حاصل ہوتا ہے_

۴۷۳

۵ _ خداتعالى قيامت كے وقت اپنى نابود شدہ مخلوقات كو انكى پہلى آفرينش كى طرح دوبارہ خلق فرمائے گا_

كما بدا نا أول خلق نعيده

۶ _ آسمان ليپٹ ديئے جانے كے بعد دوبارہ اپنى پہلى خلقت جيسى شكل اختيار كريگا_كما بدأنا أول خلق نعيده

مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''نعيدہ'' آسمان كو لپيٹ دينے كے بعد اسكى دوبارہ خلقت كى طرف اشارہ ہو نہ تمام مخلوقات كى خلقت كى طرف_

۷ _ قيامت برپا ہونے كے وقت كائنات كى نئي پيدائش اسكى پہلى خلقت جيسى ہوگي_كما بدا نا أول خلق نعيده

۸ _ كائنات كى نئي خلقت اور نظام كے ہمراہ قيامت كا برپا ہونا خداتعالى كا قطعى وعدہ_وعداً علينا إنا كنا فعلين

۹ _ خداتعالى كے وعدے اور پروگرام حتمى او رقطعى الوقوع ہيں _وعداً علينا إنا كنا فعلين

۱۰ _ خداتعالى كا نظام آفرينش كى پہلى خلقت پر قادر ہونا اسكے اسكى دوسرے خلقت پر قادر ہونے كى علامت ہے_يوم نطوي إنا كنا فعلين ''كما'' كے ذريعے تشبيہ ممكن ہے كائنات كى اصل خلقت اور اسكى نئي آفرينش كيلئے ہو يعنى جيسے آغاز ميں ہم نے كائنات كو خلق كيا تھا اسى طرح اسے دوبارہ بھى وجود ميں لاسكتے ہيں _قابل ذكر ہے كہ تأكيدى جملہ ''إنا كنا فعلين'' اس چيز كو بيان كر رہا ہے كہ كائنات كى دوبارہ خلقت كا انكار كيا جاتا تھا اور آيت كريمہ اسكے امكان كو بيان كررہى ہے_

۱۱ _ امام باقر(ع) سے روايت ہے كہ فضا ميں ايك اسماعيل نامى فرشتہ ہے كہ جسكے ما تحت تين لاكھ فرشتے ہيں كہ جن ميں سے ہر ايك كے پاس ايك لاكھ فرشتوں كى كمان ہے اور وہ لوگوں كے اعمال كو شمار كرتے ہيں ہر سال كے آغاز ميں خداتعالى سجل نامى فرشتے كو بھيجتا ہے تا كہ بندوں كے (نامہ اعمال) سے (كہ جو فضا والے فرشتوں كے پاس ہے) ايك نقل اتارلے اور يہى ہے خداتعالى كا فرمان''يوم نطوى السما كطى السجل للكتب'' (۱)

۱۲ _ پيغمبر خدا(ص) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ(ص) نے فرمايا اے لوگو تم جس طرح پيدا كئے گئے اسى طرح پابرہنہ اور عريان خداتعالى كى طرف محشور ہوگے

____________________

۱ ) بحار الانوار ج ۵ ص ۳۳۲ ح ۸_

۴۷۴

(اس آيت كي) تلاوت فرمائي''كما بدأنا أول خلق نعيده'' (۱)

آسمان:اسے دوبارہ پلٹانا ۶; اسكى پہلى خلقت ۶

خلقت:اسے دوبارہ پلٹانا ۵، ۷، ۸، ۱۰; اس كا انہدام ۳; اسكے نظام كى تبديلى ۴; اسكى پہلى خلقت ۵، ۷، ۱۰; اس كا نظام ۳

انسان:اسكے محشور ہونے كى خصوصيات ۱۲

خدا تعالي:اسكے وعدوں كا قطعى ہونا ۹; اسكے خالق ہونے كى نشانياں ۱۰; اسكى قدرت كى نشانياں ۱۰; اسكے وعدے ۸

ذكر:ذكر قيامت كى اہميت ۲

روايت ۱۱، ۱۲

عبرت:اسكے عوامل ۲

فرشتے:اعمال كو ثبت كرنے والے فرشتے ۱۱; ان كا نقش و كردار ۱۱

قرآن:اسكى تشبيہات ۱

قرآن كى تشبيہات:آسمان كى تشبيہ ۱; لپٹے ہوئے طومار كے ساتھ تشبيہ ۱

قيامت:اس ميں آسمان ۱، ۲; اس ميں خلقت ۴; اس ميں برہنگى ۱۲; اسكى حقيقت ۴; اسكى نشانياں ۳; اس كا وعدہ ۸; اسكى خصوصيات ۵، ۶

نامہ عمل:اسكى نقل اتارنا ۱۱

آیت ۱۰۵

( وَلَقَدْ كَتَبْنَا فِي الزَّبُورِ مِن بَعْدِ الذِّكْرِ أَنَّ الْأَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِيَ الصَّالِحُونَ )

اور ہم نے ذكر كے بعد زبور ميں بھى لكھ ديا ہے كہ ہمارى زمين كے وارث ہمارے نيك بندے ہى ہوں گے_(۱۰۵)

۱ _ بندگان صالح كا زمين كا مالك بننا اور اسكے منافع پرمسلط ہونا ايسى چيز ہے جو تورات و زبور ميں درج اور ثبت ہے_و لقد كتبنا فى الزبور من بعد الذكر

____________________

۱ ) نورالثقلين ج۳ ص ۴۶۳ ح ۱۸۶

۴۷۵

مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ۱_ ''الزبور'' كا الف و لام عہد كيلئے اور اس سے مراد حضرت داؤد(ع) (ع) كى آسمانى كتاب ہو جيسا كہ سورہ نساء كى آيت ۱۶۳ ميں آيا ہے (و آتينا داؤد(ع) زبوراً' ۲_ الذكر سے مراد تورات ہو چنانچہ يہ نام قرآن ميں تورات پر بولا گيا ہے (انبياء آيت ۳۸) ۳_ ''من بعد الذكر''، ''كتبنا'' سے متعلق ہو_

۲ _ زبور ميں صالح انسانوں كى روئے زمين پر حكمرانى اور كاميابى كى پيشين گوئي_و لقد كتبنا فى الزبور من بعد الذكر

بعض مفسرين نے ''الذكر'' كو اسكے لغوى معانى (نصيحت كرنا، موعظہ، ياد كرنا، ياد دہانى كرانا) ميں سے ايك ميں ليا ہے اس صورت ميں آيت كا معنى يوں ہوگا كتاب زبور ميں ہم نے پند و نصيحت اور ياد دہانى كے ايك سلسلے كے بعد لكھا

۵ _ تورات، ياد و ياددہانى اور پند و نصيحت والى كتابمن بعد الذكر

۶ _ خداتعالى كى جانب سے زمين پر صالحين كى حكمرانى كى بشارت_أن الأرض يرثها عبادى الصالحون

۷ _ خداتعالى كى جانب سے اپنے صالح بندوں كے بہشت كا وارث ہونے كى خوشخبريبأن الأرض يرثها عبادى الصالحون مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''الأرض'' سے مراد بہشت ہو جيسا كہ بعض آيات ميں صراحت كے ساتھ آيا ہے''وأورثنا الأرض نتبؤا من الجنة حيث نشاء فنعم اجر العملين'' (سورہ زمر ۳۹ آيت ۷۴)

۸ _ صالحين كا زمين كا وارث بننا ان پر خداتعالى كى عنايات كے سائے ميں ہے_و لقد كتبنا أن الأرض يرثها عبادى الصالحون

۹ _ زمين كى حكمرانى كو حاصل كرنے ميں خداتعالى كى عبوديت اور صلاح و درستى كا كردار_يرثها عبادى الصالحون

۱۰ _ صالحين خداتعالى كے خاص بندے ہيں _عبادى الصالحون

اگر ''الصالحون''، ''عبادي'' كيلئے قيد توضيحى ہو تو مندرجہ ذيل مطلب حاصل ہوتا ہے_

۱۱ _ خداتعالى كے صالح بندوں كى عالمى حكومت زمين ميں انسانى زندگى كا آخرى انجام_أن الأرض يرثها عبادى الصالحون

۱۲ _ حيات بشر كے تغير و تبدل ميں خداتعالى كے ارادے كا بنيادى كردار _و لقد كتبنا فى الزبور من بعد الذكر أن الأرض يرثها عبادى الصالحون

۱۳ _ عبدالله بن سنان سے منقول ہے كہ انہوں نے خداتعالى كے فرمان ''و لقد كتبنا فى الزبور من بعد الذكر'' كے بارے ميں امام صادق (ع) سے پوچھا زبور كيا ہے اور ذكر سے كيا مراد ہے؟ تو

۴۷۶

آپ(ع) نے فرمايا ذكر خداتعالى كے پاس ہے اور زبور وہ ہے جو حضرت داؤد(ع) پر نازل ہوئي تھى(۱)

۱۴ _ امام باقر (ع) سے خداتعالى كے فرمان''أن الأرض يرثها عبادى الصالحون'' كے بارے ميں روايت ہے كہ آپ نے فرمايا وہ آخرى زمانے ميں امام مہدي(ع) كے مددگار ہيں(۲)

امام مہدي(ع) :ان كے پيرو كاروں كے فضائل ۱۴

بہشت:اسكے وارث ۷/تاريخ:اسكے تغير و تبدل كا سرچشمہ ۱۲

تورات:اسكى تاريخ ۳; اسكى ياد دہانى ۵; اسكى تعليمات ۱، ۵; اسكى نصيحتيں ۵

حكمراني:اس كا پيش خيمہ ۹/خدا كے بندے:انكى عالمى حكومت ۱۱; انكى وراثت ۱، ۷

خوشخبري:صالحين كى حكمرانى كى خوشخبرى ۶/خداتعالى كا لطف و كرم:يہ جنكے شامل حال ہے ۸

خداتعالى :اسكے ارادے كے اثرات ۱۲; اسكى عبوديت كے اثرات ۹; اسكى بشارتيں ۶،۷

داؤد(ع) :انكى آسمانى كتاب ۱۳

دنيا:اس كا انجام ۱۱

ذكر:اس سے مراد ۱۳

روايت :۱۳، ۱۴

زبور:اسكى پيش گوئياں ۲; اسكى تاريخ ۳; اسكى ياد دہانياں ۴; اسكى تعليمات ۱، ۴; يہ آسمانى كتب ميں سے ۳; اس سے مراد ۱۳; اسكى نصيحتيں ۴

زمين:اسكے وارثوں سے مراد ۱۴; اسكے وارث ۱، ۸

صالحين:انكى كاميابى ۲; انكى حكمرانى ۲; انكى عالمى حكومت ۱۱; انكى عبوديت ۱۰; ان كے فضائل ۸; انكا مقام و مرتبہ ۱۰; انكى حكمرانى كا سرچشمہ ۸; انكى وراثت ۱، ۷

عمل صالح:اسكے اثرات ۹

____________________

۱ ) كافى ج ۱ ص ۲۲۵ ح ۶; نورالثقلين ج ۳ ص ۴۶۴ ح ۱۹۲_

۲ ) تاؤيل الآيات الظاہرة ص ۳۲۷_ نورالثقلين ج ۳ ص ۴۶۴ ح ۱۹۳_

۴۷۷

آیت ۱۰۶

( إِنَّ فِي هَذَا لَبَلَاغاً لِّقَوْمٍ عَابِدِينَ )

يقيناً اس ميں عبادت گذارقوم كے لئے ايك پيغام ہے_(۱۰۶)

۱ _ قرآن كے معارف خدا كى عبادت كرنے والى قوم كى سعادت اور ہدايت كيلئے كافى ہيں _إن فى هذا ا لبلغاً لقوم عبدين

مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''ہذا'' قرآن اور اس سورہ كے مطالب كے مجموعے كى طرف اشارہ ہو اور ''بلاغ'' بھى كافى ہونے ''كے معنى ميں ہو (لسان العرب)

۲ _ خداتعالى كى عبوديت اور بندگى معارف قرآن سے بہرہ مند ہونے كى شرط ہے_إن فى هذا ا لبلغاً لقوم عبدين

۳ _ خداتعالى كى طرف سے اپنے تمام حقيقى بندوں كو پيغام اور ان كے ساتھ وعدہ كہ انہيں كرہ زمين كے چپے چپے پر حكمرانى اور كاميابى حاصل ہوگي_أن الأرض يرثها عبادى الصالحون_ إن فى هذا ا لبلغاً لقوم عبدين

مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''ہذا'' گذشتہ آيت كے محتوا كى طرف اشارہ ہو اور ''بلاغ'' سے مراد پيغام كا ابلاغ اور مقصود كا پہچانا ہو (لسان العرب) قابل ذكر ہے كہ دو آيتوں كا لحن خداتعالى كے وعدے اور بشارت پر مشتمل ہے_

۴ _ زمين پر صالحين كى آخرى حكمرانى كے اعتقاد كا خداتعالى كى بندگى اور عبوديت ميں اثر _و لقد كتبنا فى الزبور إن فى هذا ا لبلغاً لقوم عبدين مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''ہذا'' صالحين كى حكمرانى والے مسئلے كى طرف اشارہ ہو_

۵ _ قرآن بندوں كيلئے خداتعالى كى بڑى حجت اور بليغ پيغام ہے_إن فى هذا لبلغاً لقوم عبدين

۶ _ قرآن كريم اپنے اہداف اور مقاصد كو بيان كرنے ميں بليغ اور كامل ہے_إن فى هذا لبلغاً لقوم عبدين

۷ _ انسانى معاشرے كے انجام كے بارے ميں مذہبى

۴۷۸

تفكر كى مثبت اور پر اميد سوچ _و لقد كتبنا فى الزبور أن الأرض يرثها عبادى الصالحون_إن فى هذا لبلغاً لقوم عبدين

اميد ركھنا:انسانوں كے اچھے انجام كى اميد ركھنا ۷

بندگان خدا:انكى كاميابى ۳; انكى حكمرانى كى وسعت ۳; ان كے ساتھ وعدہ ۳

نظريہ كائنات:نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ۴

خداتعالى :اسكى عبوديت كے اثرات ۲; اسكى حجتيں ۵; اسكى عبوديت كا پيش خيمہ ۴; اسكے وعدے ۳

عابدين:انكى سعادت كے عوامل ۱; انكى ہدايت كے عوامل ۱

عقيدہ:صالحين كى حكمرانى كا عقيدہ ۴

قرآن :اسكى بلاغت ۵، ۶; اس سے استفادہ كے شرائط ۲; اس كا كافى ہونا ۱; اس كا كردار ۵; اسكى خصوصيات ۶; اس كا ہادى ہونا ۱

آیت ۱۰۷

( وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ )

اور ہم نے آپ كو عالمين كےلئے صرف رحمت بناكر بھيجا ہے _(۱۰۷)

۱ _ پيغمبر اكرم(ص) كى رسالت اہل عالم كيلئے خداتعالى كى خالص مہربانى اور رحمت كا ايك جلوہ ہے_

و ما أرسلناك إلا رحمة للعالمين

۲ _ انسان كا مورد رحمت و كرم قرار پانا دين كا فلسفہ اور انبياء (ع) كو بھيجنے كى حكمت_و ما أرسلناك إلا رحمة للعالمين

۳ _ اسلامى تعليمات خداتعالى كى انسان پر خصوصى رحمت و مہربانى كى بنياد پر ہيں _و ما أرسلناك الا رحمة للعالمين

۴ _اسلام اور پيغمبر(ص) اكرم كى رسالت عالمى اور سب انسانوں كيلئے ہے نہ فقط كسى خاص گروہ كيلئے_

و ما أرسلناك إلا رحمة للعالمين

۵ _ صالحين كى عالمى حكومت كا قيام دين اسلام اور پيغمبر اكرم(ص) كى رسالت كے سائے ميں ہے_

و لقد كتبنا فى الزبور و ما أرسلناك إلا رحمة للعالمين

۴۷۹

دو آيتوں كہ پہلى ميں عالمى حكومت اور اس آيت ميں پيغمبر اكرم (ص) كى عالمى رسالت كا تذكرہ ہے_ كے باہمى ارتباط كو مدنظر ركھتے ہوئے مندرجہ بالا مطلب حاصل ہوتاہے_

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كى رسالت كے اثرات ۵; آپكى رسالت كا عالمى ہونا ۴; آپ(ص) كى رسالت كا فلسفہ ۱; آپ(ص) كى رسالت كى خصوصيات ۴

اسلام:اس كا عالمى ہونا ۴; اسكى فضيلت۳; اس كا سرچشمہ ۳; اس كا كردار ۵; اسكى خصوصيات ۴

انبياء:انكى نبوت كا فلسفہ ۲

خداتعالى :اسكى رحمت كے اثرات ۲; اسكى را فت كے اثرات ۲; اسكى رحمت ۳; اسكى را فت۳; اسكى رحمت كى نشانياں ۱

دين:اس كا فلسفہ ۲

صالحين:انكى حكومت كا پيش خيمہ ۵

آیت ۱۰۸

( قُلْ إِنَّمَا يُوحَى إِلَيَّ أَنَّمَا إِلَهُكُمْ إِلَهٌ وَاحِدٌ فَهَلْ أَنتُم مُّسْلِمُونَ )

آپ كہہ ديجئے كہ ہمارى طرف صرف يہ وحى آتى ہے كہ تمہارا خدا ايك ہے تو كيا تم اسلام لانے والے ہو_(۱۰۸)

۱ _ پيغمبر(ص) اكرم لوگوں كو توحيد كى طرف دعوت دينے اور ان كے سامنے اپنے موقف كے اعلان پر مأمور_

قل إنما يوحى إليّ إنما إلهكم إله واحد

۲ _ دعوت توحيد پيغمبر اكرم(ص) كى رسالت كى بنياد تھي_و ما أرسلناك ...قل إنما يوحى إليّ أنما إلهكم إله واحد

۳ _ خدا اور انسان كا حقيقى معبود اور خدا صرف ايك ہے_أنما إلهكم إله واحد

۴ _ پيغمبر اكرم(ص) (ص) كى دعوت توحيد، صرف وحى الہى كى بنياد پر

۴۸۰

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

۶ _ خداتعالى كے پروردگار ہونے پر ايمان اور اس كے قبول كرنے كا تقاضا يہ ہے كہ انسان ا س كا بندہ بن جائے اور اسكے احكام و فرامين كو بلا چوں و چرا او رسرتسليم خم كرتے ہوئے انجام دے_يا ا يها الذين ء امنوا و اعبدوا ربكم

۷ _ نيك كاموں كو انجام دينا خداتعالى كى طرف سے مؤمنين كو نصيحت _و افعلوا الخير

۸ _ نماز قائم كرنا، خداتعالى كى بندگى اور عبوديت كرنا اور نيك كام انجام دينا اسلامى معاشرے كے امتيازات_

يا ا يها الذين ء امنوا ...و افعلوا الخير

۹ _ نيك و بد كو پہچاننے پر انسان كا قادر ہونا_و افعلوا الخير

مذكورہ جملے ميں خداتعالى نے مؤمنين كو نيك كام انجام دينے كى نصيحت كى ہے ليكن يہ نہيں بتايا كہ كونسا كام نيك اور كونسا بد ہے اور اصولى طور پر نيكى اور بدى كا معيار كيا ہے؟ ہوسكتا ہے اسكى وجہ يہ ہو كہ انسان خود نيكى اور بدى اور حسن و قبح كو پہچان سكتا ہے_

۱۰ _ نماز قائم كرنا، خداتعالى كى بندگى اور اطاعت كرنا اور نيك كام انجام دينا انسان كى فلاح و كاميابى كا ذريعہ ہے _

اركعوا لعلكم تفلحون

۱۱ _ضرورى ہے كہ مؤمنين ہميشہ خوف و اميد كى حالت ميں رہيں اور اپنے نيك اعمال كى وجہ سے غرور نہ كريں _

يا ا يها الذين ء امنوا اركعوا لعلكم تفلحون

۱۲ _ سماعة كہتے ہيں ميں نے امام (ع) سے پوچھا كيا ركوع و سجود كے بارے ميں قرآن ميں كچھ نازل ہوا ہے؟ تو فرمايا ہاں خداتعالى فرماتا ہے :''يا ا يها الذين ء امنوا اركعوا و اسجدوا'' ميں نے عرض كيا ركوع و سجود كى حد كيا ہے تو فرمايا جتنى مقدار ذكر ركوع ميں تيرے لئے كافى ہے وہ تين دفعہ تسبيحات ہے تو كہے گا سبحان الله سبحان الله تين مرتبہ(۱) _

۱۳ _ امام صادق (ع) نے اوقات ميں اپنے لئے سجدہ فرض كيا ہے اور فرمايا ہے ''يا ايها الذين آمنوا اركعوا و اسجدوا ''(۲)

احكام ۱۲خدا كى اطاعت كے اثرات ۱۰; خدا كى اطاعت كى اہميت ۵; خدا كى اطاعت كا پيش خيمہ ۶

____________________

۱ ) تہذيب ج ۲ ص ۷۷ ح ۵۵_ سريل نمبر ۲۸۷_ تفسير برہان ج ۳ ص ۱۰۴ ح ۱

۲ ) كافى ح ۲ ص ۳۶ ح ۱; نورالثقلين ج ۳ ص ۵۲۰ ح ۲۲۰_

۶۲۱

انسان:اسكى استعداد ۹; اس كا رب ۴

ايمان:خدا كى ربوبيت پر ايمان كے اثرات ۶

اسلامى معاشرے:اس ميں عبوديت ۸; اسكى خصوصيات ۸

نظريہ كائنات:توحيدى نظريہ كائنات ۴

خداتعالى :اسكى نصيحت ۷; اسكے سامنے خضوع كرنا ۳; اسكى دعوتيں ۱; اسكى ربوبيت ۴

كاميابي:اسكے عوامل ۱۰

ركوع:اسكے احكام ۱۲; اسكے اذكار ۱۲

روايت ۱۲، ۱۳

سجدہ:اسكے احكام ۱۲; اسكے اذكار ۱۲; يہ خدا كو ۱۴

عبادت:اہم ترين عبادت ۲

عبوديت:اس كا پيش خيمہ ۶

عمل:نيك عمل كے اثرات ۱۰; نيك عمل انجام دينا ۸; نيك عمل كى تشخيص ۹; ناپسنديدہ عمل كى تشخيص۹; عمل خير پر تكبر كرنا۱۱; عمل خير كى نصيحت ۷

مؤمنين:انكا اميد ركھنا ۱۱; انكا خوف ۱۱; انہيں دعوت دينا۱; انكى ذمہ دارى ۱۱

نماز:اسے قائم كرنے كے اثرات ۱۰; اسكى اہميت ۲; اسكے قائم كرنا ۸; اسكى حقيقت ۳; اسكى دعوت ۱

۶۲۲

آیت ۷۸

( وَجَاهِدُوا فِي اللَّهِ حَقَّ جِهَادِهِ هُوَ اجْتَبَاكُمْ وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِي الدِّينِ مِنْ حَرَجٍ مِّلَّةَ أَبِيكُمْ إِبْرَاهِيمَ هُوَ سَمَّاكُمُ الْمُسْلِمينَ مِن قَبْلُ وَفِي هَذَا لِيَكُونَ الرَّسُولُ شَهِيداً عَلَيْكُمْ وَتَكُونُوا شُهَدَاء عَلَى النَّاسِ فَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَاعْتَصِمُوا بِاللَّهِ هُوَ مَوْلَاكُمْ فَنِعْمَ الْمَوْلَى وَنِعْمَ النَّصِيرُ )

اور اللہ كے بارے ميں اس طرح جہاد كرو جو جہاد كرنے كا حق ہے كہ اس نے تمہيں منتخب كيا ہے اور دين ميں كوئي زحمت نہيں قرار دى ہے يہى تمہارے بابا ابراہيم كا دين ہے اس نے تمہارا نام پہلے بھى اور اس قرآن ميں بھى مسلم اور اطاعت گذار ركھا ہے تا كہ رسول تمہارے اوپر گواہ رہے اور تم لوگوں كے اعمال كے گواہ رہو لہذا اب تمام نماز قائم كر وزكوة ادا كرو اور اللہ سے باقاعدہ طور پر وابستہ ہو جاؤ كہ وہى تمارا مولا ہے اور وہى بہترين مولا اور بہترين مددگار ہے (۷۸)

۱ _ راہ خدا ميں مخلصانہ اور ہر طرح (جان و مال كے ساتھ) كا جہاد، خداتعالى كى اہل ايمان كو نصيحت_

و جهدوا فى الله حق جهاده

''جاہدوا'' كو ''حق جہادہ'' كى قيد لگانا كہ معنى ميں ظہور ركھتا ہے كہ مؤمنين كيلئے ضرورى ہے كہ وہ اپنى پورى طاقت راہ خدا ميں خرچ كريں اور اپنا سب كچھ (جان و مال) اس راہ ميں نثار كرديں _

۲ _ جہاد كى قدر و قيمت اسكے راہ خدا ميں ہونے سے ہے_و جهدوا فى الله

۳ _ امت مسلمہ ايك برگزيدہ امت ہے_هو اجتبكم ''اجتباء'' كا معنى ہے انتخاب كرنا_

۶۲۳

۴ _ اسلام ايك خدا داد نعمت اور مؤمنين پر خدا كا احسان ہے_يا ا يها الذين ء امنوا هو اجتبكم

جملہ ''و ما جعل عليكم فى الدين حرج'' كے قرينے سے ہوسكتا ہے ''ہو اجتباكم'' در حقيقت ''ہو اجتباكم الدين'' ہو يعنى يہ خدا ہے جس نے تمہيں اپنے دين كيلئے انتخاب كيا اور تمہيں ايمان كى توفيق عطا كى ورنہ تم بھى دوسروں كى طرح كافر و مشرك ہوتے_

۵ _ شريعت اسلام كے احكام ،آسان اور ہر قسم كى عرج و حرج سے خالى ہيں _و ما جعل عليكم فى الدين من حرج

۶ _ شريعت اسلام ميں احكام الہى ايسے احكام ہيں كہ جن ميں لچك ہے اور اگر انسان كو عسر و حرج كا سامنا ہوجائے تو يہ اپنى جگہ ديگر احكام (احكام ثانوي) كہ جو عسر و حرج كا سب نہيں ہيں _ كو دے ديتے ہيں _و ما جعل عليكم فى الدين من حرج

دين سے حرج كى نفى كا لازمہ يہ ہے كہ اگر انسان كو كسى شرعى ذمہ دارى كى انجام دہى ميں حرج كا سامنا ہوجائے تو وہ شرعى ذمہ دارى ختم ہوجاتى ہے اور اسكى جگہ ايسا حكم آجاتا ہے كہ جس ميں حرج نہيں ہوتا_

۷ _ راہ خدا ميں جہاد ايسا حكم ہے كہ جو قاعدہ نفى حرج كے دائرے سے باہر ہے_و جهدوا فى الله حق جهاده و ما جعل عليكم فى الدين من حرج يہ جملے ''ہو اجتباكم'' اور''و ما جعل عليكم فى الدين من حرج'' ظاہراً جملہ ''و جاہدوا فى الله حق جہادہ'' كى علت ہيں يعنى چونكہ شريعت اسلام سہل و آسان اور ہر قسم كے عسر و حرج سے خالى ہے لہذا ضرورت ہے كہ اس پر عمل كرنے ميں انتہائي كوشش كرو اور اسكى حفاظت كيلئے اپنى پورى طاقت خرچ كرو اور اس

سلسلے ميں جان و مال كى قربانى سے بھى دريغ نہ كرو اس كا مطلب يہ ہے كہ اس قسم كا جہاد_ كہ جو قطعاً عسرو حرج پر مشتمل ہے_ نفى حرج والے قانون سے باہر ہے_

۸ _ قانون بنانے اور ذمہ دار كو معين كرنے ميں لوگوں كى توان اور طاقت كى طرف توجہ كرنا ضرورى ہے_

و ما جعل عليكم فى الدين من حرج

۹ _ شريعت اسلام اور شريعت ابراہيمي(ع) ميں وحدت اور يگانگت ہے_و ما جعل عليكم فى الدين من حرج مله ا بيكم إبراهيم

۶۲۴

۱۰ _ صدر اسلام كے مكے ہيں رہنے و الے لوگوں كى حضرت ابراہيم كے ساتھ نسبى رشتہ دارى _ملة ا بيكم إبراهيم

''ا بيكم'' ميں ضمير مخاطب ''كم'' كا مرجع ہوسكتا ہے سب مسلمان ہوں يا خاص طور پر مكہ كے لوگ ہوں مذكورہ مطلب دوسرے احتمال كى بنياد پر ہے_

۱۱ _ شريعت ابراہيم (ع) ميں شرعى ذمہ دارياں آسان اور ہر قسم كے عسر و حرج سے خالى تھيں _

و ما جعل عليكم فى الدين من حرج ملة ابيكم ابراهيم

۱۲ _ حضرت ابراہيم (ع) امت مسلمہ كے دينى باپ_و ما جعل عليكم فى الدين من حرج ملة ا بيكم إبراهيم

۱۳ _ مشركين مكہ كو اسلام كى طرف مائل كرنے كيلئے رشتہ دارى والے جذبات سے استفادہ كرنا_

و ما جعل عليكم فى الدين من حرج ملة ا بيكم إبراهيم

۱۴ _ مسلمان، خداتعالى كى طرف سے امت اسلامى كيلئے ايك انتخاب كردہ نام_هو سمى كم المسلمين

۱۵ _ امت اسلامي، سابقہ آسمانى اديان ميں ايك جانى پہچانى امت_هو سمى كم المسلمين من قبل

۱۶ _ مسلمان، سابقہ آسمانى كتابوں اور قرآن ميں پيغمبر(ص) اكرم كى امت كا نام_هو سمى كم المسلمين من قبل و فى هذ

۱۷ _ خداتعالى كے مقابلے ميں سرتسليم خم ہونا پيغمبر(ص) كى شريعت كى روح _هو سمكم المسلمين من قبل و فى هذ

۱۸ _ مسلمان، ديگر لوگوں كے اعمال پر گواہ ہيں اور پيغمبر(ص) مسلمانوں كے اعمال پر گواہ ہيں _ليكون الرسول شهيداً عليكم و تكونوا شهداء على الناس اس سلسلے ميں كہ ''شهيداً عليكم و تكونوا شهداء على الناس ''

۱۹ _ پيغمبر(ص) ،مسلمانوں پر خدا كى حجت ہيں اور امت مسلمہ ديگر لوگوں پر حجت خدا ہے_ليكون

الرسول شهيداً عليكم و تكونوا شهداء على الناس

۲۰ _ نماز قائم كرنے اور زكوة كى ادائيگى كا ضرورى ہونا_فاقيموا الصلوة و ء اتوا الزكوة

۲۱ _ خدا كے ساتھ تمسك كرنا اور اس كے غير كے ساتھ تمسك سے پرہيز كرنا ضرورى ہے_و اعتصموا بالله

۲۲ _ نماز قائم كرنا، زكوة ادا كرنا اور خداتعالى كے ساتھ متمسك رہنا، امت اسلامى كے بنيادى ترين فرائض ہيں _

هو سميكم المسلمين فاقيموا الصلوةو ء اتوا الزكوة و اعتصموا بالله

۲۳ _ خداتعالى امت مسلمہ كا مولا اور سرپرست ہے_هو سميكم المسلمين ...و موليكم

۶۲۵

۲۴ _ خداتعالى كے مولى اور سرپرست ہونے كا اعتقاد اسكے ساتھ متمسك ہونے اور اسكے غير كے دامن تھامنے سے پرہيز كا تقاضا كرتا ہے_و اعتصموا بالله هو مولاكم

جملہ ''ہو مولاكم '' ''اعتصموا بالله '' كيلئے علت كے طور پر ہے يعنى خداتعالى كے ساتھ تمسك كرو كيونكہ وہ تمہارا مولى اور سرپرست ہے_

۲۵ _ الہى ذمہ داريوں كى ادائيگى كے لازم ہونے كا سرچشمہ، انسان پر خداتعالى كا حق ولايت ہے_فاقيموا الصلوة هو موليكم

۲۶ _ صرف خداتعالى كا حق ولايت شريعت اور قانون بنانے كا جواز فراہم كرتا ہے_فاقيموا الصلوةو آتوا الزكوة و اعتصموا بالله هو موليكم مذكورہ مطلب اس احتمال كى بناپر ہے كہ ''ہو مولاكم'' اس چيز كى طرف اشارہ ہے كہ چونكہ خداتعالى انسان پر حق ولايت ركھتا اسلئے اس نے قوانين اور احكام وضع كئے ہيں اس ہر قسم كى شريعت بنانے اور قانون سازى كا كسى نہ كسى طريقے سے ا لہى ولايت پر منتہى ہونا ضرورى ہے_

۲۷ _ انسانى حكومتوں اور ولايتوں كى مشروعيت ان كے الہى ولايت كے سابقہ مربوط ہونے ميں منحصر ہے_

و موليكم

''ہو مولاكم'' كے حصر ميں ظہور كى وجہ سے مذكورہ بالا مطلب حاصل ہوتا ہے_

۲۸ _ خداتعالى امت مسلمہ كا سرپرست اور شائستہ مددگار ہے_و سميكم المسلمين و اعتصموا بالله فنعم المولى و نعم النصير

۲۹ _ نماز قائم كرنا، زكوة ادا كرنا اور خدا سے تمسك كرنا اسكى ولايت، مدد اور نصرت كے حصول كا ذريعہ ہيں _فاقيموا الصلوة فنعم المولى و نعم النصير مذكورہ مطلب اس احتمال كى وجہ سے ہے كہ ''

فنعم المولى '' گذشتہ شرعى ذمہ داريوں پر مترتب ہو كہ جنكا انجام دينا خداتعالى كى خاص نصرت اور ولايت سے بہرہ مند ہونے كا سبب ہے _

۳۰ _ خداتعالى كا مسلمانوں پر اپنى سرپرستى اور ان كى مدد كرنے كى تعريف كرنا_

هو سميكم المسلمين فنعم المولى و نعم النصير

۳۱ _ ابوبصير كہتے ہيں ميں نے امام صادق (ع) سے سوال كيا كہ ايك مجنب شخص پانى كا چھوٹا سا برتن ركھ كر اس

۶۲۶

ميں اپنى انگلى ڈال ديتا ہے (اس كا حكم كيا ہے) تو فرمايا: اگر اس كا ہاتھ نجاست سے آلودہ ہو تو اس پانى پركو گرادے اور اگر نجاست سے آلودہ نہ ہو تو اس پانى كے ساتھ غسل كرسكتا ہے يہ خداتعالى كے اس فرمان كے مصاديق ميں سے ہے _''ما جعل عليكم فى الدين من حرج'' خداتعالى نے دين حرج اور سختى قرار نہيں دى شايد مقصود يہ ہو كہ اگر مجنب كا بدن جنابت كى وجہ سے نجس ہوجاتا تو ضرورى ہو تا كہ كسى وقت بھى وہ قليل پانى كے ساتھ غسل نہ كرسكتا اور يہ حرج ہے پس آيت كريمہ كے مطابق مجنب كا بدن نجس نہيں ہے(۱)

ابراہيم:ان كا باپ ۱۲; ان كے دين كا آسان ہونا ۱۱

احكام:ثانوى احكام ۶; انكى تشريع كا سرچشمہ ۲۶

آسمانى اديان:ان كى ہم آہنگى ۹/اقدار:ان كا معيار ۲

اسلام:اس كا لچك پذير ہونا ۶; اسكى حقيقت ۱۷; اس كا آسان ہونا۵; اسكى خصوصيات ۵; اسلام اور دين ابراہيم كى ہم آہنگى ۹

اللہ تعالى :اسكى ولايت كے اثرات ۲۵، ۲۶، ۲۷; اس كا احسان ۴; اسكى نصيحتيں ۱; اسكى حجتيں ۱۹; اسكى نصرت

كا پيش خيمہ ۲۹; اسكى ولايت كا پيش ۲۹; اسكى مدح ۲۹; اسكى نصرت كى مدح ۳۰; اسكى ولايت كى مدح ۳۰; اسكى نعمتيں ۲

امتيں :ان پر حجت ۱۹; ان كے گواہ ۱۸

انسان:اس كے مولا ۲۵

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كى گواہى ۱۸; آپ(ص) كا نقش و كردار ۱۹

تبليغ:اسكى روش ۱۳/تمسك كرنا:خدا كے ساتھ تمسك كرنے كے اثرات ۲۹; غيرخدا كے ساتھ تمسك سے اجتناب كرنا ۲۴; غيرخدا سے تمسك سے اعراض ۲۱; خدا كے ساتھ تمسك كى اہميت ۲۱، ۲۲; خدا كے ساتھ تمسك كا پيش خيمہ ۲۴

سرتسليم خم كرنا:خدا كے سامنے سرتسليم كرنا ۱۷

شرعى ذمہ داري:اس پر عمل كا پيش خيمہ ۲۵; اسكے شرائط ۸; اس ميں قدرت ۸

جہاد :

____________________

۱ ) استبصار ج ۱ ص ۲۰ ب ۱۰ ح ۱_ نورالثقلين ج ۳ ص ۵۲۴ ح ۳۳۳_

۶۲۷

اس ميں اخلاص ۱، ۲; اسكى قدر و قيمت ۲; اس كى اہميت ۷; اسكى نصيحت ۱

حكومت:اس كا سرچشمہ ۲۷

روايت ۳۱

زكات:اسكى ادائيگى كے اثرات ۲۹; اسكى اہميت ۲۰، ۲۲

عقيدہ:ولايت خدا كے عقيدے كے اثرات ۲۴

قانون سازي:اس كى شرائط ۸

قواعد فقہيہ:قاعدہ نفى عسر و حرج۶، ۳۱; قاعدہ نفى عسر و حرج كا دائرہ كار ۷

مؤمنين:انكو نصيحت ۱ ; انكا مالى جہاد۱; انكى نعمتيں ۴

مسلمان:ان كا برگزيدہ ہونا ۳; انكا دينى باپ۱۳; انكى شرعى ذمہ دارياں ۲۲; ان پر حجت ۱۹; ان كے فضائل ۳; ان كے گواہ ۱۸; انكى گواہ ۱۸; يہ آسمانى كتب ميں

۱۶ ; يہ قرآن ميں ۱۶; يہ آسمانى اديان ميں ۱۵; انكا مسلمان نام ركھنے كا سرچشمہ ۱۴; انكا مولا ۲۳، ۲۸; انكا مددگار ۳۰

مشركين مكہ:ان كے اسلام كا پيش خيمہ ۱۳; انكى رشتہ دارى والے جذبات ۱۳

مكہ:اہل مكہ اور ابراہيم كى رشتہ دارى ۱۰

نصرت خدا:يہ جنكے شامل حال ہے ۲۳، ۲۸

نعمت:نعمت اسلام ۴

نماز:اسے قائم كرنے كے اثرات ۲۹; اسكى اہميت ۲۰، ۲۲; اسے قائم كرنا ۲۰، ۲۲

ولايت:اس كا سرچشمہ ۲۷

ولايت خدا:يہ جنكے شامل حال ہے ۲۳، ۲۸

۶۲۸

اشاريوں سے استفادہ كى روش

اشاريوں سے استفادہ كا يہ نظام حروف تہجى كى ترتيب سے منظم كيا گيا ہے يعنى اصلى الفاظ كو حروف تہجى كى ترتيب اور موٹے خط كے ساتھ تحرير كرنے كے بعد اسكے ذيل ميں فرعى عناوين كو بھى حروف تہجى كى ترتيب كے ساتھ لكھا گيا ہے لہذا مطلوبہ موضوعات تك آسانى سے پہنچنے كے ليے مندرجہ ذيل نكات پر توجہ فرمايئے

۱ ) فرعى عناوين ،اصلى عناوين كے ذيل ميں قرار ديئے گئے ہيں لہذا ان تك پہنچنے كے ليے اصلى عناوين كى طرف رجوع كيا جائے مثلاً نماز كے اثرات، اركان ، احكام اور شرائط كو لفظ نماز ميں تلاش كيا جائے_

۲ ) مترادف الفاظ ميں سے ايسے لفظ كو اصلى عنوان قرار دياگيا ہے جو مناسب تر ہے اور ديگر عنوان يا عناوين كے سلسلے ميں (ر _ ك) (رجوع كيجئے ) كى علامت كے ذريعے اسى عنوان كى طرف رجوع كرنے كيلئے كہا گيا ہے مثلاً :

آگ :ر_ ك آتش

۳ ) بعض اصلى عناوين كے فرعى عناوين نہيں ہيں تا ہم خود كسى اور عنوان كے تحت آئے ہيں لہذا اس عنوان كے ليے اس اصلى عنوان كى طرف رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے مثلاً :آرزو:ر _ ك انبيائ، انسان و

۴ ) وہ الفاظ و موضوعات جو ايك دوسرے كے نزديك ہيں اور ايك موضوع كے بارے ميں تحقيق كرنے كے ليے مفيد اور مؤثر ہيں ان ميں بھى فرعى عناوين كو ذكر كرنے كے بعد نيز ر_ك (نيز رجوع كيجئے) كى علامت سے رہنمائي كى گئي ہے مثلاً آخرت : نيزر ، ك ايمان ، دنيا ، قيامت ، معاد_ ياد رہے كہ جہاں رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے وہاں كبھى مطلوبہ عناوين دونوں عناوين ميں صراحت كے ساتھ لائے گئے ہيں اور كبھى فقط دونوں عناوين ميں علمى رابطے كو ظاہر كيا گيا ہے _

۶۲۹

۵ ) وہ اشاريے جنہيں '' اور'' كے ذريعے مركب كيا گيا ہے ان ميں ايك خاص رابطہ پايا جاتاہے لہذا ان مركب اشاريوں ميں اگر دو مفاہيم ہيں تو پہلے اس كو ذكر كيا گيا ہے جو دوسرے ميں مؤثر ہے جيسے ''ايمان اور عمل'' (چونكہ ايمان عمل ميں مؤثر ہے لہذا ايمان كو پہلے لكھا گيا ہے) اور اگر مفاہيم كى بجائے دو افراد يا گروہ ہوں تو پہلے واسطہ ركھنے والے كو ذكر كيا گيا ہے اور جس كے ساتھ واسطہ ركھا گيا اسے بعد ميں ذكر كيا گيا ہے جيسے ''آنحضرت(ص) اور اہل كتاب'' اور '' كفار اور قرآن كريم'' كہ جنہيں '' ايمان''، '' آنحضرت''اور ''كفار'' كے عناوين ميں ذكر كيا گيا ہے اور دوسرے عناوين (عمل، اہل كتاب، قرآن) ميں انہيں پہلے عناوين كى طرف رجوع كرنے كا كہا گيا ہے_

۶ ) بسا اوقات ايك عنوان كو اسكے مفاہيم كى وسعت اور اس كے بعض فرعى عناوين كے مستقل موضوع ہونے كى بناپر كئي اصلى موضوعات كى طرف تقسيم كرديا گيا ہے تا كہ مطلوبہ معلومات آسانى سے دستياب ہوسكيں مثلاً ''آيات خدا ، اسما و صفات ،توحيد اور خدا '' اس كے باوجود موضوع كى وحدت كو حفظ كرنے كيلئے ايك موضوع سے دوسرے موضوع كى طرف رجوع كرنے كيلئے بھى كہا گيا ہے _

۷ ) اصلى عنوان كے تكرار سے بچنے كے ليے ذيلى اور فرعى عناوين ميں يہ علامت '' _'' مناسبت كے ساتھ، پہلے يا بعد ميں لگا دى گئي ہے لہذا ہر كلمہ اس علامت كے ساتھ مل كر مركب(اصلى و فرعى عنوان سے) كو تشكيل ديتاہے جيسے ايثار :_كا اجر، _ كى قدر و قيمت ، _ كے اثرات يا آنحضرت كے پيروكاروں كا اعراض يہ ہوجائے گا آنحضرت(ص) كے پيروكاروں كا اعراض و غيرہ_

ملاحظات:

۱ ) اشاريوں ميں ذكر شدہ نمبر ان آيات سے مربوط ہيں جن سے موضوعات كو اخذ كيا گيا ہے البتہ اس كا مطلب يہ نہيں ہے كہ اشاريوں كے يہى الفاظ آيات ميں موجود ہيں بلكہ انہيں آيات سے استخراج كئے گئے نكات كى بنياد پر تيار كيا گيا ہے _

۲ ) كتاب كے آخر ميں مذكور اشاريوں كے علاوہ ہر آيت كے ذيل ميں بھى اس كے اشاريے ذكر كر ديئے گئے ہيں تا كہ قارئين محترم كيلئے مطلوبہ عناوين كى طرف رجوع كرنا آسان ہوجائے اور انہيں ہر آيت كے عناوين كا خلاصہ بھى دستياب ہو جائے_

۶۳۰

اشاريے (۱)

'' آ''

آگ :كا شعور ۲۱/۶۹نيز ر_ك :ابراہيم (ع) ،جھنم ،كوہ طور

آبائو اجداد:_كا عمل ;اسكے اثرات ۲۰/۵۲

آثارقديمہ :_صدر اسلام ميں ۲۰/۱۲۸،۲۲/۴۵،۴۶;_سے عبرت حاصل كرنا ۲۰/۱۲۸،۲۲/۴۵،۴۶;_كا مطالعہ ۲ ۲/ ۴۶

نيز ر_ك : گذشتہ اقوام ،عقل

آخرت:ميں تضاد ۲۲/۱۹ ;_ كا مالك ۲۲/۱۵ ;_ پر ايمان لانے والے ۲۰/۷۲;_كا كردار ۲۰/۱۵;_كى خصوصيات ۲۲/۱۹

نيز ر_ك غفلت ،قيامت

آخرت پرستى :رك فرعون كے جادوگر

آدم (ع) :_نبوت سے پہلے ۲۰/۱۲۱;_اور ممنوعہ درخت ۲۰/۱۲۰،۱۲۱،۱۲۲،۱۲۳،;_كى بخشش ۲۰/ ۱۲۲;_ كا بھشت سے نكالنا :اس كا پيش خيمہ ۲۰/ ۱۲۰; _ عوامل ۲۰/۱۱۷;_كا اخلاص :اس كا سرچشمہ ۲۰/ ۱۲۲; _ كادھوكا كھانا ۲۰/۱۲۱;_اثرات ۲۰ / ۱۲۳ ; _ كا انذار ۲۰/۱۱۷;_كا فلسفہ ۲۰/۱۱۷;_ كا منقطع ہونا :اثرات ۲۰/۱۲۲;_حوا پر برترى ۲۰/۱۱۷; _ ملائكہ پر برترى ۲۰/۱۱۶;_كا برگزيدہونا۲۰/ ۱۲۲ ; _ كو بشارت۲۰/۱۲۳;_كا بہشت:اس ميں آسائش ۲۰/۱۱۷ ، اس سے اخراج ۲۰/۱۲۳; _ اس سے اخراج كا پيش خيمہ۲۰/۱۲۳،اس كے

۶۳۱

مادى وسائل ۲۰/۱۲۱;_اس ميں امن ۲۰/۱۲۳، اس ميں لباس ۲۰/۱۱۸;_اس ميں ضرور يات كو پورا كرنا ۲۰/۱۲۳;_اس ميں پياس ۲۰/۱۱۹ ،اس ميں ہميشہ رہنا ۲۰/۱۲۰;_اسكى حقيقت ۲۰/۱۱۷ ; _ اس ميں شيطان ۲۰/۱۲۰;_ اس ميں صلح ۲۰/۱۲۳; _ اس ميں طعام ۲۰/۱۱۸;_اس سے محروميت كے عوامل ۲۰/۱۲۳; _اس ميں گرمى ۲۰/۱۱۹;_كے علم كا دائرہ ۲۰/۱۲۰ ;_كے پھل ۲۰/۱۲۱;_ كى خصوصيات ۲۰/ ۱۱۷، ۱۱۸، ۱۱۹، ۱۲۱، ۱۲۳، ;_كى پشيمانى كے عوامل ۲۰/۱۲۲;_كا لباس ۲۰/۱۱۸ كے تربيت ۲۰/۱۲۲;_كا تكامل ۲۰/۱۲۲;_كى بہشت ميں شرعى ذمہ دارى ۲۰/۱۱۷ ;_كے تمايلات ۲۰/۱۲۱;_ كى توبہ ۲۰/۱۲۲; _ اس كا قبول ہونا ۲۰/۱۲۲;_كو نصيحت ۲۰/۱۱۵;_ كے دشمن ۲۰/۱۱۷;_ كو فرشتوں كا سجدہ ۲۰/۱۱۶;_كى زمين ميں سخت زندگى ۲۰/۱۱۷;_ كے بہشت ميں رہائش ۲۰/ ۱۱۷ ;_ كا طعام ۲۰/۱۱۸;_كے طمع ; اسكے اثرات ۲۰/ ۱۲۱ ;_ كا عصبانى ۲۰/ ۱۱۵ ; _ ، ۱۲۱ ; _ اسكے اثرات ۲۰/ ۱۲۱، ۱۲۲ ; _ اسكا پيش خيمہ ۲۰/۱۲۱; _اس سے مراد ۲۰/۱۲۱ ;_ كى شرمگاہ ; اسے چھپانا ۲۰/۱۲۱; اسے ظاہر كرنا ۲۰/۱۲۱ ; اسے ظاہر كرنے كے عوامل ۲۰/۱۲۱; _ كى عہد شكنى ۲۰/۱۱۵; _ كا غريزہ ۲۰/۱۲۱; _ كى فراموشى ۲۰/۱۱۵،۱۲۱; _ كے فضائل ۲۰/۱۱۷،۱۲۲; _ كا فانى ہونا ۲۰/۱۲۲، ۱۲۳; اس سے عبرت حصال كرنا ۲۰/۱۱۶; _ كا گناہ صغيرہ ۲۰/۱۲۱ ; _ كى محروميت ; اسكے عوامل ۲۰/۱۲۱،۱۲۳; _ كى مشكلات۲۰/۱۱۷; _ ۲۰/۱۲۳; _ كا مقام ۲۰/۱۱۶; _ كا نقش و كردار ۲۰؟ ۱۲۱; _ كى مادى ضروريات ۲۰/۱۱۸; _ كا وسوسہ ۲۰پ۱۲۰ ; _ كا زمين پر اترنا ۲۰/۱۲۳; ا سكا پيش خيمہ ۲۰/۱۲۳; اسكے عوامل ۲۰/۱۲۳; اس كا فلسفہ ۲۰/ ۱۲۳; _ كى ہدايت ۲۰/۱۲۲; _ كو خبر دار كرنا ۲۰/۱۱۹،۱۲۱; _كى بيوى ۲۰/۱۱۷

نيز ر_ك حوا، خدا، ذكرف سجدہ، شيطان، ملائكہ

آرزو:پسنديدہ آرزوئيں ۲۱/۸۹;_دنيا كى طرف بازگشت ۲۱/۹۵بيٹے كى ;_۲۱ /۸۹نيز ر_ك امتيں ، انسان، زكري

آزادى :ر_ك شيطان/آزر:كى بت پرستى ۲۱،۵۲;_سے سوال ۲۱ /۵۲ ;_كى تقليد ۲۱/۵۴ ;_ كى سرزنش ۲۱/۵۲;_كے خلاف مبارزت ۱۲/۵۲;_ كا معاشرتى كا مقام۲۱/۵۲/آزمائش :ر_ك مبتلا ہونا ،امتحان

آسائش طلب لوگ :كا محرك ۲۲/۱۱ كى عبادت ۲۲/۱۱نيز ر_ك آدم (ع) ، بہشت ، زمين ، عبادت

آسمان:_كا اعادہ ۲۱/۱۰۴ ;_ كا پھٹنا ۲۱/۳۰;_ اہل _ انكا سخن ۲۱/۴;_ اور زمين كى پيوستگى ۲۱/۳۰;_ نون كا تدبير :اس كا مركز ۲۰/۵;_نوں كا متعدد ہون

۶۳۲

۲۰/۴ ، ۶، ۲۱/۱۹، ۳۰، ۵۶، ۲۲/۱۸، ۶۴ ;_ كا حقيقت ۲۱/۲۳;_ نوں كا خالق ۲۰/۴، ۲۱ /۵۶ ;_نوں كى خلقت ۲۱، ۳۰;_ انكى پہلى خلقت ۲۱،۱۰۴ ;_ ان كا تحت ضابطہ ہونا۲۱/۱۶;_نوں كا بلندى ۲۰/۴ ; _ نوں كا گرنا۲۱/۳۲;_نوں كا عظمت ۲۰/۴;_ نوں كا رب۲۱/۵۶;_نوں كے موجودات ۲۲/ ۷۰; _ان كا انقياد۲۲/۱۹;_ ان كا بولنا ۲۱/۴; _ ان كا سجدہ ۲۲/۱۸;_ان كا مالك ۲۰/۶;_ان كى باشعور موجودات ۲۱/۴،۱۹;_ نوں كا نقش و كردار ۲۰/۵۳نيز ر_ك قرآن كى تشبيہات ، ذكر قيامت

آسيب شناسى :ر_ك معاشرہ ،دين،شخصيت

آشتى :ر_ك صلح/آگاہى :ر_ك بصيرت ،شناخت علم

آميزش:ر_ك موجودات

آنكھ:_ كا كردار ۲۱/۷۹نيز ر_ك قيا مت ،كفار ،گناہ گار لوگ

آہستہ بولنا:ر_ك قيامت

آيات الہى احكام :ر_ك احكام

آئيڈيالوجى :ر_ك نظريات كائنات آيات الہى : ۲۰/۲۳،۲۱/۳۷آفاقى آيات: ۲۱/۳۰،۳۲،۲۲/۶۲_ان سے اعراض كرنے والے۲۱/۳۲;_سے اعراض كرنا:اسكے اثرات ۲۰/۴۸;_كے ساتھ كھيلنا۲۱/۳;_كى تبليغ ۲۰/۱۳۴;_كى تكذيب ; اسكے اثرات ۲۰/۴۸، ۱۲۸ ،۱۳۵ ،۲۱ /۷۷ ;_اس كا پيش خيمہ ۲۱/۷۷;_اسكے سزا ۲۱/۷۷، ۲۲/ ۵۷; _ اس كا گناہ ۲۰/۱۲۹;_اس كا سرچشمہ ۲۲/ ۵۷ ; _ كى تلاوت ۲۲/۵۲;_ كے خلاف سازش ۲۲/۵۱;_ اسے درك كرلينا ۲۰/۵۴;_كے دشمن ۲۲/۵۳;_ سے شك كے دور كرنے كے عوامل ۲۲/۵۵;_كو فراموش كرنا:اسكى اثرات ۲۰/۱۲۶ ; _پر ايمان لانے والے ۲۰/۷۲;_ كے خلا ف مبارزت; اسكى سزا ۲۲/۵۱; _ سے اعراض كرنے والے۲۱/۳۲;_ ان كا اسراف ۲۰/۳۲;_ان سے بى اعتنائي كرنا ۲۰/۱۲۶;_كا ضرورى عذاب ۲۰/۱۲۷; _پر قيامت ميں ۲۰/۱۲۶;_انكى سزا ۲۰/۱۲۷ ;_ان كا آخرت ميں محفوظ ہونا ۲۰/۱۲۷ ; _ كى تكذيب كرنے والے ۲۰/۵۷، ۲۱/۷۷; _ ان كا دنيوى عذاب ۲۰/۱۲۹;_انكى ہلاكت ۲۰/ ۱۳۵;_كا نزول :اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۳۴; _ اس كا فلسفہ ۲۰/۱۳۴;_كا نقش و كردار ۲۰/۴۲، ۱۲۶، ۱۲۷ ;_ كاہادى ہونا۲۰/۱۲۶نيز ر_ك استكبار ،ايمان ، عيسي، غفلت، فرعون، قرآن، مريم، مشركين

آنحضرت(ص) :_ كا اتمام حجت كرنا ۲۱/۱۰۹; _ كا كفار كے ساتھ اختلاف ۲۱/۱۱۲; _ كا مشركين كے ساتھ اختلاف

۶۳۳

۲۱/۱۱۲; _ كى اذيت ۲۰/۱۳۰، ۲۱/۱۱۲; اسكے عوامل ۲۰/۱۳۳; _ كا مذاق اڑانے والے: انہيں دھمكى دينا ۲۱/۴۱; ان كا عذاب ۲۱/۴۱; _ كا مذاق اڑانا ۲۱/۳۶، ۴۱; _ پر اعتراض ۲۰/۱۳۳; _ كا انداز ۲۰/۱۳۵، ۲۱/۱۰۹/ ۲۲/۴۹_ ۶۸، ۷۲; اس كا واضح ہونا ۲۲/۲۹; اسكے اثر نہ كرنے كے عوامل ۲۱/۴۵; اس كا سرچشمہ ۲۱/۴۵; _ كے اہداف ۲۱/۱۰۹; ان ميں موثر عوامل ۲۰/۱۳۳; _ كو خوشخبرى ۲۱/۱۸; _ كا بشر ہونا ۲۱/۳; _ كے واضح دلائل ۲۰/۱۳۳;_ سے سوال ۲۰/۱۰۵; _ كى پيشين گوئياں ۲۱/۱۰۹; _ كى تبليغ ۲۰/۱۰۵، ۲۱/۱۰۸، ۱۰۹ ; _ كى خصوصى تبليغ ۲۰/ ۱۲; _ كے خلاف تبليغ ۲۰/۱۰; _ كے خلاف جذبات كو بھڑ كانا ۲۱/۳۶; _ كى تحقير ۲۱/۳۶; كى تسببيح ۲۰/۱۳۰; _ كى حوصلہ افزائي ۲۱/۹; كا تكامل ۲۰/۱۳۰; _ كى تكذيب: اس سے اجتناب كرنا ۲۲/۴۵; اس كا ظلم ہونا ۲۱/۳; _ كى شرعى ذمہ دارى ۲۰/۱۳۰، ۱۳۱، ۱۳۲; اس پر عمل كرنا ۲۱/۱۰۹; آپ(ص) سے مشكل شرعى ذمہ دارى كى نفى كرنا ۲۰/۲; _ كى كوشش ۲۰/۲; _ كى تلاوت قرآن ۲۰/۱۱۴; اسكے وقت شيطان ۲۲/۵۲; _ كو نصيحت ۲۰/۱۱۴، ۱۳۰، ۲۲/۵۳، ۵۵، ۶۸;_ كے خلاف سازش ۲۱/۳، ۴، ۵، ۱۱،۲۲/۵۱ ; _ كا توكل ۱۲/۱۱۲;_ كى دھمكياں ۲۱/۱۰۹;_پر تہمت ۲۱/۵; _ آپ پر جھوٹ كى تہمت ۲۱/۳۸، ۲۲، ۴۲; آپ پر جادو كى تہمت ۲۱/۳; آپ پر شاعرى كى تہمت ۲۱/۵; _ كا حامى ۲۲/۷۵; _ كا حج ۲۲/۲۷; _ كى حقانيت ۲۱/۱۰; اسكے دلائل ۲۱/۱۰; _ كا گھرانہ ۲۰/۱۳۲; اس كا مقام و مرتبہ ۲۰/۱۳۲; _ كے مطالبے ۲۰/۱۱۴; _ كے دشمن ۲۱/۶، ۱۱۲، ۲۲/۱۱، ۶۸، ۶۹; _ كے ساتھ دشمنى ۲۱/۱۱; اسكے عوامل ۲۲/۹; _ كى دعا ۲۱/۱۱۲; _ كى دعوتيں ۲۱/۱۰۸، ۲۲/۶۷; انہيں رد كرنا ۲۲/۶۸; ان كا سرچشمہ ۲۱/۱۰۸; _ كو تسلى دينا ۲۰/۱۳۰ ۲۱/۹، ۴۱، ۲۲/۶۹; _ كى رسالت ۲۰/ ۱۳۵، ۲۱/۱۰۸، ۲۲/۴۹، ۶۷، ۶۸; اسكے اثرات ۲۱/۱۰۷; اسكے حدود كو بيان كرنا ۲۱/۴۵; اس كا عالمى ہونا ۲۱/۱۰۷; اس كا فلسفہ ۲۱/۱۰۷; سب سے اہم رسالت ۲۱/۳۶، ۱۰۸; اسكى خصوصيات ۲۱/۱۰۷; _ كى روزى ۲۰/۱۳۱; _ كى زندگي: سطح زندگى ۲۰/۱۳۱; _ كى سيرت ۲۱/۳; _ كى شرك دشمنى ۲۱/۳۶; _ كا صبر ۲۰/۱۳۰; اسكے اثرات ۲۰/۱۳۱; _ پر ظلم ۲۱/۳; _ كى عجلت ۲۰/۱۱۴; _ كے تمايلات ۲۰/۱۱۴; _ كا علم ۲۰/۱۱۴; اس كا زيادہ ہونا ۲۰/۱۱۴; اسكے زيادہ ہونے كا پيش خيمہ ۲۰/۱۱۴; اس كا دائرہ ۲۱/۱۰۹; اسكے منابع ۲۰/ ۱۰۵ / اس كا سرچشمہ ۲۱/۴; _ كے فضائل ۲۰/۱۲۹، ۱۳۱، ۲۲/۶۷; _ اور حق كو قبول نہ كرنے والوں كے درميان فيصلہ كرنا ۲۱/۱۱۲;_ اور كافروں كے درميان فيصلہ ۲۱/۱۱۲; _ اور مشركين كے درميان فيصلہ ۲۱/۱۱۲; _ كى آسمانى كتاب ۲۰/۱۱۳; كى گواہى ۲۲/۷۸; كے سات مبارزت ۲۱/۱۱، ۳۴، ۳۶، اس سے اجتناب كرنا ۲۲/۴۵; _ اور كافروں

۶۳۴

كے مادى وسائل ۲۰/۱۳۱; _ اور قرآن ۲۰/۱۱۴; _ اور موسى (ع) كا قصہ ۲۰/۱۰; _ كے مخالفين: انكے دل كى بيمارى ۲۲/۵۳; ان كا ظلم ۲۲/۵۳; ان كے دل كى قساوت ۲۲/۵۳; _ كى موت: اسكى انتظار ۲۱/۳۴; _ كى ذمہ دارى ۲۱/۲۴، ۴۵، ۱۰۹; اس كا بھارى ہونا ۲۰/۲; اس كا دائرہ ۲۰/۳، ۲۲/۴۰_ كا ذمہ دارى كو قبول كرنا ۲۰/۲; _ كى مشكلات ۲۰/۲; _ كا معجزہ ۲۰/۱۲۳; اسے جھٹلانا ۲۰/۱۳۳; _ كا معلم ۲۰/۱۰۵، ۱۱۴، ۲۲/۶۸; _ كا مقام و مرتبہ ۲۰/۱۳۰; _ كا مقام رضا ۲۰/۱۳۰; _ كو جھٹلانے والے ۲۲/۱۱، ۴۲، انكى بہانہ تراشى ۲۱/۵; انكى سوچ ۲۰/۱۳۳; ان كے مطالبے ۲۲/ ۴۷; ان كيلئے مہلت ۲۲/۴۸; انہيں خبر دار كرنا ۲۲/۴۸; _ كے ساتھ جھگڑا; سے منع كرنا ۲۲/۶۷; _ كى نصيحت ۲۱/۴۲; _ كے نام ۲۰/۱; _ كى نبوت: اسكے دلائل ۲۰/۱۳۳; _ كى نعمتيں ۲۰/۱۱۴; _ كا نقش و كردار ۲۰/۱۰۵، ۱۳۴، ۲۲/۷۸; _ كے نواہى ۲۲/۲۵; _ كو نہى ۲۰/ ۱۳۱; _ كى طرف وحى ۲۰/۱۱۴; _ كے ساتھ وعدہ ۲۰/۹۹; آپ(ص) كے ساتھ كاميابى كا وعدہ ۲۱/۹; _ كى ہدايت ۲۲/۶۷; _ كى مايوسى ۲۰/۱۳۵نيز ر_ك انبيائ، بشارت، ياددہانى كران

آبادى :كا كردار ۲۱/۵۴آسائشوں ميں رہنے والے لوگ:_ وں كا مذاق اڑانا ۲۱/۱۳; _ وں كا اقرار ۲۱/۱۴; _ وں كى سوچ ۲۱/۱۶; _ وں كى پشيمانى ۲۱/۱۴، ۱۵; _ وں كا لغو چيزوں كى طرف تمايل ۲۱/۱۶; _وں كى حسرت ۲۱/۱۴; ماضى كے _ وں كى دشمنى ۲۱/۱۳; _ وں كا ظلم ۲۱/۱۴; _ وں كا عذاب: اس كا حتمى ہونا ۲۱/۱۳; وں كا فرار ۲۱/۱۳; _ وں كا مواخذہ ۲۱/۱۳; _ عذاب كے وقت ۲۱/۱۳، ۱۴، ۱۵; _ وں كا نقش و كردار ۲۱/۱۳نيز ر_ك گذشتہ اقوام

آثار قديمہ كى شناخت :كى اہميت ۲۰/۱۲۸

آسمانى كتب : ۲۱/۱۰_ كى تاريخ ۲۰/۱۳۳; _ كى ياددہانياں ۲۱/۲۴; _ كى تصديق ۲۰/۱۳۳; _ كى تعليمات ۲۲/۸; _ كا حادث ہونا ۲۱/۲; _ كا واضح كرنا ۲۲/۸; كى شرك دشمنى ۲۱/۲۴; كا فہم، اس كا پيش خيمہ ۲۱/۳; _ اور عقيدہ ۲۲/۸; _ كا نقش و كردار ۲۱/۲۴; _ كى ہدايات۲۱/۴۸; _ كى ہم آہنگى ۲۰/۱۳۳، ۲۱/۲۴نيز ر_ك تعقل، زبور، كفار، متقين، مسلمان

''ا''

ائمہ(ع) :كانقش و كردار ۲۱/۴۷نيز ر_ك اہلبيت(ع)

اخروي:اسكے عوامل ۲۰/۱۰۰

( خاص موارد اپنے اپنے موضوع ميں تلاش كئے

۶۳۵

جائيں )

احكام:كى ذمہ دارى ۲۰/۴۷اسقاط حمل:ر_ك جنين ،قيامت

اونٹ :كى خلقت :اس كا فلسفہ ۲۰/۵۴;_ كا گوشت : اس كا حلال ہونا ۲۲/۲۸،۳۰;_كو نحر كرنا ۲۲/۳۶;_نيز ر_ك حج ،نعمت

اولاد:_ كى تربيت ۲۰/۴۰; _ كى درخواست ۲۱/۸۹; _ كى موت: سخت موت ۲۱/۸۴; _ كا مقام: اس كا كردار ۲۰/۳۸; _ كا نقش و كردار ۲۱/۸۹نيز ر_ك آرزو، الوہيت، ايوب، خدا، زكريا، عقيدہ، صاحب اولاد ہونا، ماں ، نعمت

اسلحہ:بنانا۲۱/۸۰;_كى اہميت ۲۱/۸۰;_ كا معيار ۲۱/ ۸۰ ;_ دفاعى :اسكے بنانے كى اہميت ۲۱/۸۰نيز ر_ك داود ،نعمت

اظہار برائت كرنا:بتوں سے ۲۱/۶۷;_بت پرستوں سے ۲۱/۶۷،شرك سے ۲۱/۶۷;_باطل عقيدہ سے _; اسكى اہميت ; ۲۱/۶۷;_مشركين سے :اسكى اہميت ۲۱/۶۷نيز ر_ك ابراہيم

اسلامى معاشرہ :اس ميں عبوديت ۲۲/۷۷;_ اسكى خصوصيات ۲۲/۷۷

انتخاب كرنا:اس كا معيار ۲۲/۷۵

ابراہيم(ع) :صالحين ميں سے ۲۱/۷۲;_مسجد الحرام كے پاس ۲۲/۲۷;_ اور كھيل۲۱/۵۵;_اور جھوٹ ۲۱/۶۳ ; _ اور ظلم ۲۱/۵۹،۶۴;_اور يعقوب (ع) ۲۱/۷۲;_كا استدلال ۲۱/۶۵، ۶۸;_ اسكے اثرات ۲۱/۶۴، ۶۵; _كو حاضر كرنا :اس كا فلسفہ ۲۱/۶۱;_كا اخلاص ۲۱/۷۳;_ كى اذيت۲۱/۷۱;_كى استعداد ۲۱/ ۵۱ ; _ كى ٹھنڈنے جگہ۲۲/۲۷;_ كى تقرير ۲۱ / ۶۹ ; _ كى امامت ۲۱/۷۳ا;_ اس كا سرچشمہ ۲۱/ ۷۳ ; _ كى امداد ۲۱/۶۹;_ كا ايمان ۲۱/۵۶;_ سے تفتيش كرنا:ان سے آشكار تفتيش كرنا ۲۱/۶۱; _ اسكى درخواست ۲۱/۶۱;_ اس كا فلسفہ ۲۱/۶۲ ; _ اسكى جگہ ۲۱/۶۲;_ كے زمان كے بت پرست : ان كے خلاف مبارزت ۲۱/۵۶;_كے بت شكنى ۲۱/۵۷ ،۵۸ ،۵۹، ۶۰، ۶۲، ۶۵;_ اسكى سزا ۲۱/۶۱،۶۸;_كا سلوك: اسكى روش ۲۱/۶۳;_كا برگزيدہ ہونا۲۱/۷۳;_ كى دليل ۲۱/۵۶; _ كا جواب ۲۱/۶۳;_ اسكے اثرات ۲۱/۶۳;_ كا باپ ہونا ۲۲/۷۸;_ كا سوال ۲۱/۵۲;_ كا پيش قدم ہونا ۲۱/۹۰;_ كى تاريخ ۲۱/۵۲ ; _ كو برى كرن

۶۳۶

۲۱/۶۴ ;_ كا برى الذمہ ہونا ۲۱/۶۷;_كى تبليغ : اسكى روش ۲۱/ ۵۸، ۶۳، ۶۴، ۶۶; _اس سے ممانعت ۲۱/۶۸;_كا تحقير ۲۱/۶۰ ; _ كا تدبير ۲۱/۵۷، ۶۰;_پر فضل و كرم ۲۱/۷۲;_كى شرعى ذمہ دارى ۲۱/۷۳،۲۲/۲۷;_كو نصيحت ۲۲/ ۲۶; _ كے خلاف سازش ۲۱/۷۰;_ اسكے اثرات ۲۱/ ۷۰; _ پر جھوٹ بولنے كى تہمت۲۲/۴۳;_كے زمانے كا معاشرہ ۲۱/۷۱; _ كى جوانى ۲۱/۶۰;_ كاحج:اس كا دائمى ہونا ۲۲/۲۷; _كى حقانيت :اس ميں شك ۲۱/۵۵ ; _ كى دعوت۲۲/۲۷;_ اثرات ۲۱/۵۵;_ كى دين :اسكى تعليمات ۲۱/ ۷۳; _كى ذكاوت ۲۱/۷۳;_ كى طرف سے مذمت۲۱/۵۲، ۶۶، ۶۷;_ كو جلانا ۲۱/۶۸، ۷۰; _ كى قسم ۲۱/۵۷;_ كى شجاعت ۲۱/۵۷ ;_ كى معاشرتى شخصيت ۲۲/۲۷;_ كى شرك دشمنى ۲۱/ ۵۲ ، ۵۴، ۵۷، ۶۵;_ اثرات ۲۱/۵۵;_ اسكى روش ۲۱/۵۸ ، ۶۶;_ اسكى خصوصيات۲۱/۵۷;_ كى صلاحيت :اس كى سرچشمہ ۲۱/۷۲;_كا عبادت گاہ ۲۲/۲۶;_ كى عبوديت :اس كى تسلسل ۲۱/ ۷۳; كى عمل خير ۲۱/۷۳ ، ۹۰;_كے فضائل ۲۱/۵۱، ۵۶، ۵۷، ۶۹، ۷۲، ۷۳;_ كى قاطعيت ۲۱/۵۶، ۵۷;_كا قتل ۲۱/۶۸;_كا قدرت ۲۱/۵۷;_كا قصہ ۲۱/۵۲، ۵۴، ۵۵، ۵۶، ۵۷، ۵۸، ۵۹، ۶۰، ۶۱، ۶۲، ۶۳، ۶۴، ۶۵،۶۶ ، ۶۷، ۶۸، ۶۹، ۷۰، ۷۱، ۷۲;_ اسكى آگ كا انقياد ۲۱/۶۹، اس كى بت شكن ۲۱/ ۵۹، ۶۳ ; _ اسكى آگ كا ٹھنڈا ہونا ۲۱/۶۹;_ اسكى آگ كى شدت اختيار كرنا ۲۱/۶۸;_كا كمال ۲۱/۵۱ ;_ اس كى سرچشمہ ۲۱/ ۵۱;_ اسكى نشانيان ۲۱/۵۲ ; _ كابچپن ۲۱/ ۵۱;_كا گواہى ۲۱/۵۶;_ كے خلاف گواہى ۲۱/۶۱;_كا مبارزہ ۲۱/ ۵۲; _اس ميں دليل ۲۱/۵۶;_اسكى روش ۲۱/۶۴;_كا محبوبيت ۲۲/ ۲۷; _كا ذمہ دارى ۲۱/۷۳ ،۲۲، ۲۶;_اس كى دائرہ ۲۱/۷۳;_كے زمان كے مشركين :ان كے ساتھ مبارزت ۲۱/ ۵۶;_كا معلم ۲۱/۷۳;_كا مقام و مرتبہ ۲۱/ ۷۳ ; _كو جھٹلانے والے ۲۲/۴۳;_كى معاشرتى موقعيت ۲۱/۶۰;_كا نبوت ۲۱/۷۳ ،۲۲ /۴۳;_كا نجات ۲۱/۷۱;_كا نعمتيں ۲۱/۷۲;_ كى نقش و كردار ۲۲/۲۶;_كا نماز ۲۱/۷۳;_كا طرف وحى ۲۱/۷۳ ;_كى ہجرت ۲۱/۷۱،۷۲;_كا ھادى ہوتا ۲۱/۷۳;_ كا فن ۲۱/۶۴نيز ر_ك اسلام،انبيائ،ايمان،بت پرست لوگ ، حج ،زكات،طواف ،مكہ، عدالتى ، نظام، نماز

ابليس:كااختيار۲۰/۱۱۶;_كادہوكہ دينا۲۰/۱۱۷;_ كى شرعى ذمہ دارى ۲۰/۱۱۶;_كى خلقت :اسكى تاريخ ۲۰/۱۱۶;_كى دشمنى ۲۰/۱۱۷;_ اسكى نشانياں ۲۰/۱۱۷;_ اسكى شيطنت ۲۰/۱۲۰;_اسكى نافرمانى ۲۰/ ۱۱۶،۱۱۷;_اسكے نام ۲۰/۱۲۰

نيز ر_ك شيطان اثماد:دينى ۲۱/۹۲;_كا اہميت ۲۰/۹۴;_كا دعوت ۲۰/ ۶۴;_ كا معيار ۲۱/۹۲نيز ر_ك :بنى اسرائيل ، جادوگر، فرعون، فرعوني، مسلمان ، موسي، ہارون

۶۳۷

اتمام حجت:كے اثرات ۲۰/۱۳۴نيز ر_ك :انبياء ،تبليغ ، خدا، دين، فرعون، قرآن، كفار مكہ، مبلغين، آنحضرت(ع) ، مشركين، معجزہ، نبوت ،خدا، شفاعت ، فرعون ، مسلمان، موسى (ع)

اجتماع:ر_ك ھاشم

اجر:ر_ك پاداش

اجرام سماوات:كا گرنا۲۱/۳۲;_اس كا سرچشمہ ۲۲/۶۵;_كى حفاظت ۲۱/۳۲;_سے محفوظ رہنا ۲۲/۶۵

اجل:اجل مسمى ۲۰/۱۲۹،۲۲/۵نيز ر_ك امتيں

استدلال:درك ابراہيم(ع) ،فرعون، موسي

احترام:سے محروم ہونا ۲۲/۱۸نيز ر_ك مقدس مقامات خدا، سرزمين، صومعہ، دينى علما، كعبہ، كليسا،كنيہ،مسجد،مشركين،موسي،

احساسات:ر_ك جذبات آنحضرت(ع)

احكام: ۲۰/۶۹ ، ۱۱۶ ، ۲۱/۵۷ ، ۵۸ ، ۶۶ ، ۱۰۹ ، ۲۲/۱۸ ، ۲۸ ، ۲۹ ، ۳۰ ، ۳۳ ،

۳۴ ، ۳۶ ، ۳۹ ، ۴۰ ، ۷۷ ;_ثانوى :۲۲/۷۸; _ كا تشريع :اس كا سرچشمہ ۲۲/۳۰، ۷۸; _كا فلسفہ ۲۰/۱۲۱، ۲۲/۳۴، ۳۶، ۳۷، ۴۰;_(خاص موارد اپنے اپنے موضوع ميں تلاش كئے جائيں )

ايجادات:سے استفادہ كرنا: اس كا پيش خيمہ ۲۱/۸۰

اختلاف :دينى :اس سے اجتناب كا پيش خيمہ ۲۱/۹۳; _ اسكے عوامل ۲۱/۹۳نيز ر_ك اختلاف ڈالنے والے ،امتيں ، بنى اسرائيل ،توحيد ،داود ،فرعونى ،آنحضرت(ع) ،ہارون

اختلاف ڈالنے والے :ان كا اخروى مواخذہ ۲۱/۹۳نيز ر_ك اختلاف

اختيار :ر_ك ابليس ،انسان،خدا ،جبر و اختيار

اخلاص:كے اثرات ۲۰/۴۱،۲۱/۸۸;_نيزر_ك آدم ، ابراہيم ، اسحاق ، جہاد ، دعا، عبادت ، موسي، نعمت،نماز،يعقوب،اخلاق

اخلاقى رذائل:۲۰/۲۴،۲۲/۹،۱۰

۶۳۸

اخلاقى فضائل: ۲۰/۱۱۵ ، ۲۱/ ۲۸، ۲۹، ۲۲/۱، ۳۲، ۳۵نيز ر_ك زكريا(ع)

ادب:ر_ك فرعون كے جادوگر ،خدا،فرشتہ

ادراك:ادراك كرنے والے ان پر جادوگر كى تاثير ۲۰/۶۶;_ان كا رشد و تكامل ۲۲/۵،انكى كمزورى ۲۲/۵

ادريس:صالحين ميں سے ۲۱/۸۶;_كا پيش قدم ہونا ۲۱/۹۰;_كامسير۲۱/۸۵;_اسكے اثرات ۲۱/ ۸۶; _ كى صلاحيت :اسكے اثرات ۲۱/۸۶; _كا عمل خير ۲۱/۹۰;_كے فضائل ۲۱/۸۵، ۸۶; _ كا قصہ: اس سے عبرت حاصل كرنا۲۱/۸۵;_نيز رك،ذكر آسمانى اديان۲۲/۱۷;_كى تعليمات ۲۰ /۸۲،۲۲/۳۴،۴۰;_پر تہمت:اس كا خطرہ ۲۰/ ۸۸;_كا كردار ۲۰/۴۳،۴۷;_كا ھادى ہونا ۲۰/ ۴۷ ;_كى ہماہنگى ۲۰/۸۲، ۲۱/۹۲، ۲۲/۱۹، ۳۴، ۴۰،۶۷،۷۸

نيز ر_ك اسلام ،توبہ ، توحيد، حج، دفاع، داڑھى ، قرباني، مسلمان، نماز

اذكار:ر_ك ركوع ،سجدہ ،نماز/ارادہ :ر_ك ايمان ،خدا،موسي

اقدار : ۲۰/۱۳۲ ، ۲۱/۸۵ ، ۲۲/۱۱ ، ۵۴ ; معاشرتى اقدار ۲۲/ ۴۱; _كا حفاظت :اسكے اثرات ۲۲/۴۱;_كا معيار ۲۰/۱۱۵،۲۲/۵،۷۸

(خاص موارد اپنے اپنے موضوع ميں تلاش كئے جائيں )

استبداد:ر_ك فرعون/استغاثہ :نيز ر_ك مشركين ،باطل معبود

استغفار :جادو سے ۲۰/۷۳;_شرك سے ۲۰/۷۳;_ كفر سے ۲۰/۷۳;_گناہ سے ۲۰/۷۳نيز ر_ك فرعون كے جادوگر

استقامت :ر_ك فرعون كے جادوگر ،عبوديت ، موسى (ع) ، ہارون

استقبال:ر_ك بہشتى لوگ ،مؤمنين ،فرشتے

استكبار :آيات خدا كے ساتھ كرنا: اسكى سزا۲۲/۵۷;_خدا كے ساتھ كرنا:اسكى سزا۲۲/۵۷ نيز ر_ك قرآن ،كفار ،مقربين

استدلال :ر_ك برھان

استہزا كرنے والے :ر_ك انبيائ،آنحضرت(ع)

۶۳۹

اسحاق(ع) :كا اخلاص ۲۱/۷۳;_صالحين ميں سے ۲۱/۷۲; _ كى امامت ۲۱/۷۳;_اس كا سرچشمہ ۲۱/۷۳; _ كا برگزيدہ ہونا۲۱/۷۳;_كا پيش قدم ہونا ۲۱/۹۰; _ كى شرعى ذمہ دارى ۲۱/۷۳;_ كى زكات ۲۱/ ۷۳; _ كا شريعت :اسكى تعليمات ۲۱/۷۳;_كا صلاحيت :اس كا سرچشمہ ۲۱/۷۲;_ كا عبوديت :اس كا تسلسل ۲۱/۷۳ كا عمل خير ۲۱/۷۳، ۹۰ ; _ كے فضائل ۲۱/۷۲،۷۳;_كا قصہ ۲۱/۷۲;_كى ذمہ داري۲۱/۷۳;_اس كا دائرہ ۲۱/۷۳;_كا معلم ۲۱/۷۳;_كا مقام و مرتبہ ۲۱/۷۳;_ كى نبوت ۲۱/۷۳ ;_ كى نماز ۲۱/۷۳;_كى طرف وحى ۲۱/۷۳ ;_ كى ولادت :اسكى تاريخ ۲۱/۷۲;_كا ہادى ہونا۲۱/۷۳نيز ر_ك زكات،نعمت،نماز

اسراف:كے اثرات ۲۰/۸۱،۲۱/۹;_سے اجتناب كرنا اسكى اہميت ۲۰/۸۱;_كا گناہ ۲۰/۸۱;_كے موارد ۲۱/۱۱

نيز ر_ك :آيات الہى ،انبياء مسرفين

اسلام:كا معتدل ہونا۲۰/۱۳۵;_كا لچك دار ہونا ۲۲/ ۷۸;_كى كاميابى ۲۱/۳۴،۱۰۹;_كے خلاف و سازش ۲۱/۳،۴;_كا عالمى ہونا ۲۱/۱۰۷;_كى حقانيت اس كا واضح ہونا ۱۰/۱۳۵;_كى حقيقت ۲۲/۷۸;_كے دلائل ۲۰/۱۳۳;_كا آسان ہونا ۲۲/۷۸;_كى شكست :اسكى توقع ۲۰/۱۳۵;_ صدر اسلام:اسكى تاريخ ۲۰/۱۰۵، ۱۳۰، ۱۳۱، ۱۳۳، ۱۳۵، ۲۱/۲، ۳،۴، ۵،۶، ۳۶، ۱۱۰، ۱۱۲، ۲۲ /۳، ۹، ۱۱، ۱۲، ۲۵، ۳۰، ۳۸، ۳۹، ۴۰، ۴۲، ۵۱، ۵۳، ۶۰،۶۷،۷۲;_اس ميں اقتصادى تفاوت ۲۰/ ۱۳۱ ;_اس ميں دشمنان توحيد۲۲/۹;_كى ظلم دشمنى ۲۱/۳;_كى فضيلت ۲۱/۱۳۱;_كے ساتھ مبارزت ۲۱/۳۶;_كا سرچشمہ ۲۱/۳۴;_كا منطقى ہونا ۲۰/ ۱۳۳، ۲۱/۲۲;_ كى نابودى :اسكے توقع ۲۱/۳۴;_كا كردار ۲۱/۱۰۷;_كى خصوصيات ۲۰/ ۱۳۳ ، ۲۱، ۳، ۱۰۷، ۲۲/۷۸;_اور دين ابراہيمى كى ھماھنگى ۲۲/۷۸

نيز ر_ك بشارت ،معاشرتى طبقات ،مشركين ،مشركين مكہ ،نعمت،اسماعيل(ع) ; صالحين ميں سے ۲۱/۸۶;_كى پيش قدمى ۲۱/ ۹۰;_كا صحرا ۲۱/ ۸۵ ; _ اسكے اثرات ۲۱و۸۶;_ كے صلاحيت_:اسكے اثرات ۲۱/۸۶;_كا عمل خير ۲۱/ ۹۰;_كے فضائل ۲۱/۸۵،۸۶;_كا قصہ ،اس سے عبرت حاصل كرنا۲۱/۸۵نيز ر_ك اسوہ بنانا ،ذكر

اسماو صفات:ارحم الراحمين ۲۱/۸۳;_ اسمائے حسنى ۲۰/۸;_اللہ

۶۴۰

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750