تفسير راہنما جلد ۱۱

تفسير راہنما 7%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 750

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 750 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 218993 / ڈاؤنلوڈ: 3020
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۱۱

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

اسكى مذمت ۶

حيات:اس كا سرچشمہ ۱

خداتعالى :اسكے ارادے كے اثرات ۱، ۳; اسكى ربوبيت كى نشانياں ۴

شرك:اسكى مذمت ۶

مردے:انہيں آخرت ميں زندہ كرنا ۳، ۴

موت:اس كا قطعى ہونا ۲

آیت ۶۷

( لِكُلِّ أُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنسَكاً هُمْ نَاسِكُوهُ فَلَا يُنَازِعُنَّكَ فِي الْأَمْرِ وَادْعُ إِلَى رَبِّكَ إِنَّكَ لَعَلَى هُدًى مُّسْتَقِيمٍ )

ہر امت كے لئے ايك طريقہ عبادت ہے جس پر وہ عمل كر رہى ہے لہذا اس امر ميں ان لوگوں كو آپ سے جھگرا نہيں كرنا چاہئے اور آپ انہيں اپنے پروردگار كى طرف دعوت ديں كہ آپ بالكل سيدھى ہدايت كے راستہ پر ہيں (۶۷)

۱ _ قربانى كرنا، تمام الہى شريعتوں اور اديان كى عبادى رسومات ميں سے ہے_لكل ا مة جعلنا منسكاً هم ناسكوه

''منسك'' مصدر ميمى اور ''نسك'' كا مترادف ہے اور ''نسك'' كا معنى ہے حيوان كو تقرب الہى كے قصد كے ساتھ ذبح كرنا_

۲ _ گذشتہ ہر امت كا فريضہ تھا كہ وہ قربانى كى رسومات كو اس طرح انجام دے جيسے خدا تعالى نے مقرر كيا ہے_

لكل ا مة جلعنا منسكاً هم ناسكوه

جملہ ''ہم ناسكوہ'' محل نصب ميں اور ''منسكاً'' كيلئے صفت ہے اور مذكورہ جملہ خبر كے قالب ميں انشاء ہے يعنى ہر امت كا فريضہ تھا كہ اس ''منسك'' كو اس طرح انجام دے جيسے ہم نے مقرر كيا ہے قابل ذكر ہے كہ''ہم ناسكوہ'' خداتعالى كى طرف سے پيغمبراكرم (ص) كو اور ان كى اتباع ميں مسلمانوں كو حكم ہے كہ ان كا بھى فريضہ ہے كہ اپنے منسك كو اس طرح انجام ديں جيسے خدا نے مقرر كيا ہے_

۳ _ مسلمان، قربانى كى رسومات كو اس طرح انجام دينے پر مأمور ہيں جيسے خداتعالى نے مقر ركيا ہے_

لكل ا مة جعلنا منسكاً هم ناسكوه

۶۰۱

۴ _ مسلمانوں كى قربانى كى رسومات، صدر اسلام كے مشركين كے دشمن پر مبنى اعتراض كا نشانہ _

لكل ا مة جعلنا منسكاً هم ناسكوه فلا ينازعنك فى الا مر

(''ينازعون'' كے مصدر) ''نزاع ''كا معنى ہے مخاصمت اور دشمنى كرنا ''لاينازعنك'' كى فاعل ضمير كا مرجع مشركين ہيں اور ''فى الا مر'' ميں ''ال'' مضاف اليہ كے عوض ميں ہے اور يہ ''فى ا مر المنسك'' كى تقدير ميں ہے يعنى مشركين قربانى كے مسئلہ ميں تيرے ساتھ دشمنى پر نہ اترآئيں _

۵ _ خداتعالى نے مشركين كو قربانى كے معاملے ميں پيغمبراكرم(ص) كے ساتھ جھگڑنے اور مخاصمت سے شدت كے ساتھ ڈرايا_فلاينازعنك فى الا مر

۶ _ خداتعالى انسانوں كا پروردگار ہے_و ادع إلى ربك

۷ _ خداتعالى نے پيغمبراكرم(ص) كو حكم ديا كہ وہ مشركين سے چاہيں كہ وہ ان كے ساتھ دشمنى او رحدود و احكام الہى كى مخالفت كے بجائے خدائے يكتا كى طرف لوٹ آئيں اور اسكى پرستش كيلئے آمادہ ہوجائيں _

فلاينازعنك فى الا مر و ادع إلى سبيل ربك

۸ _ شرك و بت پرستى گمراہى اور صراط مستقيم سے انحراف ہے_فلاينازعنك فى الا مر و ادع إلى سبيل ربك لعلى هدء مستقيم

۹ _ توحيد اور يكتاپرستى راہ ہدايت اور صراط مستقيم ہے_و ادع الى ربك إنّك لعلى هديً مستقيم

۱۰ _ پيغمبراكرم(ص) ،صراط مستقيم كو پالينے والے شخص تھے_إنّك لعلى هديً مستقيم

۱۱ _ گمراہوں كو راہ ہدايت اور صراط مستقيم كى طرف دعوت دينا ،صراط مستقيم كو پالينے والے سب افراد كى الہى ذمہ داري_وادع إلى ربك إنّك لعلى هديً مستقيم

جملہ''إنك لعلى هديً مستقيم'' ''وادع إلى ربك'' كى علت ہے يعنى چونكہ تو راہ ہدايت اور صراط مستقيم پر ہے لذا ان گمراہ مشركين كو اپنے پروردگار كى طرف دعوت دے ممكن ہے

۶۰۲

وہ ضلالت و گمراہى سے نجات پاكر تيرے راستے كى طرف پلٹ آئيں _

آسمانى اديان:انكى ہم آہنگى ۱

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۴

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كى دعوت ۷; آپ(ص) كى رسالت ۷; آپ(ص) كے فضائل ۱۰; آپ كے ساتھ جھگڑنے والے ۵; آپ(ص) كى ہدايت ۱۰

انسان:اس كا رب ۶

بت پرستي:اسكى گمراہى ۸

توحيد:اسكے اثرات ۹; توحيد عبادى كى طرف دعوت ۷

خداتعالى :اسكے اوامر ۷; اسكى ربوبيت ۶; اسكے نواخى ۵

گذشتہ امتيں :انكى شرعى ذمہ دارى ۲

شرك:اسكى گمراہى ۸

صراط مستقيم:اس سے گمراہى ۸; اسكے موارد ۹; اسكى طرف ہدايت ۱۰، ۱۱

قرباني:اس كا عبادت ہونا ۱; يہ اديان آسمانى ميں ۱; يہ گذشتہ امتوں ميں ۲; اس كا طريقہ ۳; اسكے بارے ميں جھگڑا ۵

گمراہ لوگ:انہيں دعوت دينا ۱۱

مسلمان:انكى شرعى ذمہ دارى ۳

مشركين:صدر اسلام كے مشركين كا اعتراض ۴; انكو دعوت دينا ۷; صدر اسلام كے مشركين اور مسلمانوں كى قربانى ۴; صدر اسلام كے مشركين كا جھگڑا ۵

نظريہ كائنات:توحيدى نظريہ كائنات ۶ہدايت يافتہ لوگ: ۱۰

انكى ذمہ دارى ۱۱

ہدايت:اسكى طرف دعوت ۱۱; اسكے عوامل ۹

۶۰۳

آیت ۶۸

( وَإِن جَادَلُوكَ فَقُلِ اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا تَعْمَلُونَ )

اور اگر يہ آپ سے جھگڑا كريں تو كہہ ديجئے كہ اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے (۶۸)

۱ _ مشركين كى پيغمبراكرم(ص) كے ساتھ مخاصمت اور دشمنى _وادع إلى ربّك و إن جادلوك

(''جادلوا'' كے مصدر ) ''جدال'' كا معنى ہے مخاصمت اور جھگڑنا ''جادلوا'' كا متعلق محذوف ہے اور يہ در اصل يوں ہے''و ان جادلوك فى ربك تدعوهم اليه ...'' اگر مشركين آپ(ع) كے ساتھ اس پروردگار يكتا_ كہ جس پر ايمان لانے اور اسكى پرستش كرنے كى آپ(ع) انہيں دعوت ديتا ہے_ جھگڑا اور مخاصمت كريں _

۲ _ مشركين كا پيغمبر(ص) كى دعوت (يكتاپرستى كى دعوت) كو ردكرنا اور ان كا شرك و بت پرستى پر مصر رہنا_

و ادع إلى ربّك و إن جادلوك

۳ _ مشركين كا برا انجام ہے_و إن جادلوك فقل الله ا علم بما تعملون

۴ _ خداتعالى كى طرف سے پيغمبر(ص) كو مشركين كے ساتھ نمٹنے كى روش كى تعليم دينا_و إن جاد لوك فقل الله ا علم بما تعملون

۵ _ كفر اور توحيد و يكتاپرستى كے خلاف مبارزت كے برے انجام كے بارے ميں خبر دينا پيغمبر(ص) كى الہى رسالت_

و إن جادلوك فقل الله ا علم بما تعملون

۶ _ جھگڑالو كافروں كے ساتھ نرمى اور مدارات كا اظہار كرنا خداتعالى كى طرف سے پيغمبر(ص) كو نصيحت_و إن جادلوك فقل الله ا علم بما تعملون جملہ ''الله ا علم بما تعملون'' دھمكى ہے ليكن نرمى ومدارات كے اظہار كے ساتھ _

۷ _ خداتعالى انسان كے تمام اعمال سے آگاہ ہے_الله اعلم بما تعملون

انسان:اس كے عمل كا علم ۷

۶۰۴

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كا ڈرانا ۵; آپ(ص) كو نصيحت۶; آپ(ص) كے دشمن ۱; آپ(ص) كى دعوت كو رد كرنا ۲; آپ(ص) كى رسالت ۵; آپ(ص) كا معلم ۴

توحيد:توحيد عبادى كى طرف دعوت ۲; اسكے ساتھ مبارزت كا انجام ۵

خداتعالى :اسكى تعليمات ۴; اسكى نصيحتيں ۶; اس كا علم ۷

كفار:ان كے ساتھ مدارات ۶

ڈرانا:كفر كے انجام سے ڈرانا ۵

مشركين:انكى دشمنى ۱; ان كے ساتھ نمٹنے كا طريقہ ۴; انكا برا انجام ۳; انكى ھٹ دھرمى ۲; ان كا ہدايت كو قبول نہ كرنا ۲

آیت ۶۹

( اللَّهُ يَحْكُمُ بَيْنَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا كُنتُمْ فِيهِ تَخْتَلِفُونَ )

اللہ ہى تمہارے درميان روز قيامت ان باتوں كا فيصلہ كرے گا جن باتوں ميں تم اختلاف كر رہے ہو (۶۹)

۱ _ قيامت، مؤمنين اورمشركين كے درميان فيصلہ كا دن_الله يحكم بينكم يوم القيامة

مذكورہ آيت ميں خداتعالى سب مؤمنين اور مشركين كو مخاطب بنا رہا ہے_ (''يحكم'' كے مصدر) ''حكم'' كا معنى ہے قضاوت اور فيصلہ كرنا يعنى خداتعالى روز قيامت مؤمنين اور مشركين كے درميان فيصلہ كرے گا ''

۲ _ خداتعالى رو زقيامت كا قاضى اور جج _الله يحكم بينكم يوم القيامة

۳ _ روز قيامت خداتعالى كا فيصلہ انسانوں كے كردار سے مكمل علم و آگاہى كى بنياد پر ہے_الله علم بما تعملون الله يحكم بينكم يوم القيامة

۴ _ عالم آخرت عالم سزا و جزا_الله يحكم بينكم يوم القيامة

جملہ''الله يحكم بينكم يوم القيامة'' مؤمنين كو اجر كى خوشخبرى اور مشركين كو سزا اور كيفر كى دھمكى ہے_

۶۰۵

۵ _ توحيد اور شرك (خداپرستى اور بت پرستي) روز قيامت خداتعالى كے فيصلوں اور جزا و سزا كے معين كرنے كى بنياد_

الله يحكم فيما كنتم فيه تختلفون

گذشتہ عبارت كے پيش نظر''فيما كنتم'' ميں ''ما'' ''الذي' كے معنى ميں ہے كہ جو مسئلہ توحيد و شرك_ كہ جو تاريخ كے موحدين اور مشركين كے درميان اختلاف كا محور رہا ہے_ كى طرف اشارہ ہے_

۶ _ كفر و ايمان كے محاذوں (خداپرستوں اور بت پرستوں ) كاٹكڑاؤ اور جھگڑے كى تاريخ بشر ميں گہرى جڑيں ہيں _

فيما كنتم فيه تختلفون

ماضى استمرارى (كنتم مختلفون ) كا استعمال مذكورہ مطلب كو بيان كر رہا ہے_

۷ _خداتعالى كى طرف سے مشركين كى دشمنيوں كے مقابلے ميں پيغمبر(ص) اكرم كو تسلي_

و ان جدلوك فقل الله ا علم بما تعملون و الله يحكم بينكم يوم القيامة

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كے دشمن ۷; آپ(ص) كو تسلى ۷

توحيد:اسكے اثرات۵; اسكى اخروى پاداش۵

خداتعالى :اسكے علم كے اثرات۳; اسكى اخروى قضاوت ۲; اسكى قضاوت كا معيار ۳، ۵

شرك:اسكے اثرات ۵; اسكى اخروى سزا ۵

عمل:اسكے اخروى اثرات ۳

قيامت:اس ميں پاداش۴; اس ميں قضاوت ۲، ۳; اس ميں سزا ۴; اسكى خصوصيات ۱، ۴

كفار:كفار و مؤمنين كى دشمنى ۶

مؤمنين:ان كے بارے ميں اخروى قضاوت ۱

مشركين:انكى دشمنى ۷; ان كے بارے ميں اخروى قضاوت ۱

۶۰۶

آیت ۷۰

( أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاء وَالْأَرْضِ إِنَّ ذَلِكَ فِي كِتَابٍ إِنَّ ذَلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ )

كيا تمہيں نہيں معلوم ہے كہ اللہ زمين اور آسمان كى تمام باتوں كو خوب جانتا ہے اور يہ سب باتيں كتاب ميں محفوظ ہيں اور يہ سب باتيں خدا كے ليئے بہت آسان ہيں (۷۰)

۱ _ خداتعالى زمين و آسمان كى ہر چيز پر علمى احاطہ ركھتا ہے_ا لم تعلم ان الله يعلم ما فى السماء و الأرض

۲ _ اس بات كى طرف توجہ كہ خداتعالى آسمان و زمين كے تمام موجوات اور ان كے تحولات سے آگاہ ہے انسان كے تمام اعمال كے بارے ميں خداتعالى كے علمى احاطے كو باور كرنے كا ذريعہ ہے_فقل الله ا علم بما تعملون ...ا لم تعلم ا ن الله يعلم ما فى السماء و الأرض

''ا لم تعلم'' ميں استفہام تقريرى ہے يعنى كيا تجھے نہيں پتا كہ خدا آسمان و زمين ميں جو كچھ بھى ہے اس سے آگاہ ہے مقصود يہ ہے كہ وہ خدا كہ جسكے علمى احاطہ ميں پورا عالم ہستى ہے انسانوں كے ا عمال_ كہ جو عالم ہستى كا حصہ ہيں _ سے آگاہ ہے اور ان ان كا كوئي قول و فعل اس سے مخفى نہيں ہے_

۳ _ صدر اسلام كے مشركين كا عقيدہ كہ خداتعالى پورے عالم وجودپر علمى احاطہ ركھتا ہے_ا لم تعلم ا ن الله يعلم ما فى السماء و الأرض ''ا لم تعلم'' ميں استفہام تقريرى مذكورہ مطلب كو بيان كررہا ہے_

۴ _ انسان كے اعمال ايك كتاب ميں درج اور محفوظ كرديئے جاتے ہيں _الله ا علم بما تعملون إنّ ذلك فى كتاب

''ذلك'' آيت نمبر ۶۸ كے جملے ''ماتعلمون'' كے محتوى كى طرف اشارہ ہے يعنى وہ (تمہارے اعمال) سب ايك كتاب ميں درج اور محفوظ ہوجاتے ہيں _

۵ _ انسانوں كے اعمال كو درج اور محفوظ كرنا، خداتعالى

۶۰۷

كيلئے ايك آسان كام ہے_إن ذلك على الله يسير

جملہ ''إن ذلك على الله يسير'' ميں ''ذلك'' انسانوں كے اعمال كو درج اور محفوظ كرنے (ان ذلك فى الكتاب) كى طر ف اشارہ ہے_

۶ _ روز قيامت ،انسانوں كے ہر قول و فعل كو پر كھا جائيگا_الله ا علم بما تعملون الله يحكم بينكم يوم القيامة إنّ ذلك فى كتاب إنّ ذلك على الله يسير

آسمان:اس كے موجودات ۱

ايمان:خدا كے محيط ہونے پر ايمان ۲

خداتعالى :اس كا علمى احاطہ ۱، ۳; اسكے افعال ۵; اسكے علم و سعت ۱، ۲، ۳

ذكر:علم خدا كے ذكر كے اثرات ۲

عقيدہ:علم خدا كا عقيدہ ۳

عمل:اس كا درج كرنا ۴; اس كا اخروى حساب و كتاب ۶; اسكے اندراج كا آسان ہونا ۵

قيامت:اسكى خصوصيات ۶

مشركين:صدر اسلام كے مشركين كا عقيدہ ۳

موجودات:ان كا علم۱

نامہ اعمال: ۴

آیت ۷۱

( وَيَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَاناً وَمَا لَيْسَ لَهُم بِهِ عِلْمٌ وَمَا لِلظَّالِمِينَ مِن نَّصِيرٍ )

اور يہ لوگ خدا كو چھوڑ كر ان كى پرستش كرتے ہيں جن كے بارے ميں نہ خدا نے كوئي دليل نازل كى ہے اور نہ خود انہيں كوئي علم ہے اور ظالمين كے لئے واقعا كوئي مدد گار نہيں ہے (۷۱)

۱ _ بت پرستي، اسلام سے پہلے كے عربوں كے درميان رائج تھي_

۶۰۸

و يعبدون من دون الله ما لم ينزل به سلطن

۲ _ مشركين ،كائنات كو خداؤں (ارباب) كى تدبير اور ربوبيت كے تحت اور خداتعالى كو خداؤں كا خدا (رب الارباب) سمجھتے تھے_و يعبدون من دون الله ما لم ينزل به سلطن ''لم ينزل'' ميں فاعلى ضمير كا مرجع ''الله '' اور ''بہ'' كى ضمير كا مرجع ''ما'' ہے اور ''سلطان'' كا معنى ''تسلط'' مذكورہ جملہ مشركين كے غلط مقصور كائنات كو بيان كررہا ہے وہ كائنات كو خداؤں (ارباب) كى ربوبيت اور تدبير كے تحت اور خدا كو رب الارباب اور خداؤں كا خدا سمجھتے تھے اس بناء پر خدا كى پرستش كے بجائے ان خداؤں كى عبادت كرتے تھے مذكورہ آيت ميں اس كو غلط شمار كرتے ہوئے اعلان كيا گيا ہے كہ خداتعالى نے كسى موجود كو ايسا تسلط اور قدرت عطا نہيں كى كہ وہ كائنات كے امور كى تدبير كرسكے بلكہ پورا عالم ہستى اسكے قبضہ قدرت ميں اور بلاواسطہ طور پر اسكى ربوبيت اور تدبير كے تحت ہے_

۳ _ كائنات كے امور كى تدبير كيلئے خداؤں كا وجود ايك باطل سوچ ہے_و يعبدون من دون الله ما لم ينزل به سلطن

۴ _ خداتعالى نے كسى موجود كو كائنات كے امور كى تدبير كيلئے كسى قسم كى قدرت عطا نہيں كى _

و يعبدون من دون الله ما لم ينزل به سلطن

۵ _ خداتعالى بے نظير پروردگار اور عالم ہستى كا واحد تدبير كرنے والا ہے_و يعبدون من دون الله ما لم ينزل به سلطن

۶ _ بت پرستي، انتہائي جہالت اور نادانى كى علامت ہے_و ما ليس لهم به علم

۷ _ خداتعالى كى طرف سے عصر بعثت كے مشركين كى شديد تحقير _و يعبدون من دون الله ما لم ينزل به سلطناً و ما ليس لهم به علم

۸ _ شرك اور بت پرستى ظلم ہيں _و يعبدون من دون الله و ما للظالمين من نصير

۹ _ مشركين خداتعالى كى نصرت اور دستگيرى سے محروم ہيں _و ما للظالمين من نصير

بت پرستي:اسكے اثرات ۶; يہ جاہليت ميں ۱; اسكى تاريخ ۱; اس كا ظلم ہونا ۸

توحيد:توحيد ربوبى ۴، ۵

نظر يہ كائنات:توحيدى نظريہ كائنات ۵

جہالت:اسكى نشانياں ۶/خداتعالى :اسكى نصرت سے محروم لوگ ۹

شرك:

۶۰۹

اس كا ظلم ہونا ۸

عالم خلقت:اس كا مدبر ۵; اسكى تدبير كا سرچشمہ ۴

عقيدہ:باطل عقيدہ ۳; كئي معبودوں كا عقيدہ ۳

مشركين:صدر اسلام كے مشركين كى تحقير ۷; انكا عقيدہ ۲; انكى محروميت ۹; ان كے معبود ۲

موجودات:انكا عاجز ہونا۴

آیت ۷۲

( وَإِذَا تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ تَعْرِفُ فِي وُجُوهِ الَّذِينَ كَفَرُوا الْمُنكَرَ يَكَادُونَ يَسْطُونَ بِالَّذِينَ يَتْلُونَ عَلَيْهِمْ آيَاتِنَا قُلْ أَفَأُنَبِّئُكُم بِشَرٍّ مِّن ذَلِكُمُ النَّارُ وَعَدَهَا اللَّهُ الَّذِينَ كَفَرُوا وَبِئْسَ الْمَصِيرُ )

اور جب ان كے سامنے ہمارى واضح آيتيں پڑھ كر سنائي جاتى ہيں تو تم ديكھتے ہو كہ كفر اختيار كرنے والوں كے چہرہ پر ناگوارى كے آثار ظاہر ہو جاتے ہيں اور قريب ہوتا ہے كہ وہ ان تلاوت كرنے والوں پر حملہ كر بيٹھيں تو كہہ ديجئے كہ ميں اس سے بدتبر بات كے بارے ميں تمہيں بتلا رہا ہوں اور وہ جہنم ہے جس كا خدا نے كافروں سے وعدہ كيا ہے اور وہ بہت برا انجام ہے (۷۲)

۱ _ قرآن كى ساخت ٹكڑے ٹكڑے كى صورت ميں ہے اور ہر ٹكڑے كو آيت كہاجاتا ہے_و إذا تتلى عليهم ء آيا تنا بينات

۲ _ آيات قرآن واضح، قابل فہم اور ہر قسم كے ابہام سے دور ہيں _و إذا تتلى عليهم ء آيا تنا بينات

۶۱۰

''بينات'' ''بينة'' كى جمع اور ''ء اياتنا'' كيلئے حال ہے اور ''بينہ'' (''بين'' كى مونث) كا معنى ہے واضح الدلالة

۳ _ صدر اسلام كے مشركين كا شرك كى نسبت جاہلانہ اور اندھا تعصب اور قرآن كے الہى معارف كى نسبت غضب اور كينہو إذا تتلى عليهم ء آيا تنا بينات تعرف فى وجوه الذين كفروا المنكر

''منكر'' (''انكار'' كا مترداف) مصدر ميمى اور ناخوشى و ناپسنديدگى كے معنى ميں ہے يعنى جب بھى ان پر ہمارى واضح آيات كى تلاوت كى جائے تو كافروں كے چہروں پر ناخوشى و ناپسنديدگى كے اثرات كو تشخيص دے سكتا ہے _

۴ _ مؤمنين كى طرف سے صدر اسلام كے لوگوں كو توحيد كى دعوت اور ان پر آيات قرآنى كى تلاوت كرنا_

و إذا تتلى عليهم ء آيا تنا بالذين يتلون عليهم ء اى تن

۵ _ آيات قرآنى اور ان كے توحيدى معارف كو سننے كے وقت صدر اسلام كے كفار كا غضبناك ہونا اور ان كے چہروں پر كينے او رنفرت كے آثار كا نمايان ہونا_و إذا تتلى عليهم ء آيا تنا بينت تعرف فى وجوه الذين كفروا المنكر

۶ _ آيات قرآنى كو سن كر مشركين كا غيض و غضب اس قدر زيادہ ہوتا كہ قريب تھا وہ اپنے سامنے آيت قرآنى كى تلاوت كرنے والوں پر حملہ آور ہوجائيں _يكادون يسطون بالذين يتلون عليهم ء اى تن

(''يسطون'' كے مصدر) ''سطو'' كا معنى ہے حملہ كرنا يعنى بعيد نہيں ہے كہ مشركين اپنے سامنے ہمارى آيات كى تلاوت كرنے والوں كے گلے پڑجائيں _

۷ _ خداتعالى كى طرف سے صدر اسلام كے كينہ توز كافروں كا استہزا_قل ا فا نبئكم بشر من ذلكم النار

''افانبئكم'' ميں استفہام استہزاء كيلئے ہے اور (''ا نبا'' كے مصدر) ''تنبئہ'' كا معنى ہے خبر دينا اور ''ذلكم'' قرآن كى توحيدى آيات كو سننے كے وقت مشركين كو چہروں كے اترجانے والى حالت كى طرف اشارہ ہے _

۸ _ خداتعالى كے حكم سے پيغمبر(ص) كى طر ف سے كينہ توز مشركين كو دوزخ كے عذاب كى دھمكى _

قل ا فا نبئكم بشر من ذلكم النار

۹ _ دوزخ ميں كافروں كے چہرے انتہائي گرفتگى اور افسردگى كى حالت ميں ہوں گے_قل افا نبئكم بشر من ذلكم النار

۱۰ _ دوزخ كى آگ ،كفار كو خدا كا وعدہ اور ان كا برا انجام_النار وعدها الله الذين كفرو

۱۱ _ دوزخ كافروں كى جائے بازگشت اور آخرى انجام_و بئس المصير

۶۱۱

''مصير'' كا معنى ہے انجام نيز يہ جائے بازگشت كے معنى ميں بھى آتا ہے_

۱۲ _ دوزخ دوزخيوں كيلئے برى جگہ_و بئس المصير

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۴، ۵

انذار:جہنم سے انذار ۸

توحيد:اسكى دعوت ۴

جہنم:اسكى آگ ۸; اس كا برا ہونا ۱۲

جہنمى لوگ:ان كا برا انجام ۱۲

خداتعالى :اسكى طرف سے استہزا۷; اسكے اوامر ۸; اسكى دھمكياں ۱۰

قرآن كريم:اس كا آيت آيت ہونا۱; اسكے دشمن ۳، ۵،۶; اسكى ساخت ۱; اس كا آسان فہم ہونا ۲; اس كا واضح ہونا۲; اسكى خصوصيات۱

كفار:صدر اسلام كے كفار كا مسخر كرنا ۷; صدر اسلام كے كفار كى دشمنى ۵، ۶; صدر اسلام كے كفار كے ساتھ نمٹنے كا طريقہ ۵; صدر اسلام كے كفار كے غضب كا پيش خيمہ ۵; جہنم ميں ان كى وضع قطع ۹; صدر اسلام كے كفار كے غضب كى شدت ۶; ان كا برا انجام ۱۰; ان كا انجام ۱۱; يہ جہنم ميں ۱۰، ۱۱; صدر اسلام كے كفار قرآن كى تلاوت كے وقت ۵، ۶

مؤمنين:انكى دعوت ۴

لوگ:صدر اسلام كے لوگوں پر قرآن كى تلاوت ۴; صدر اسلام كے لوگوں كو دعوت ۴

مشركين:صدر اسلام كے مشركين كو ڈرانا ۸; صدر اسلام كے مشركين كا تعصب ۳; صدر اسلام كے مشركين كى دشمنى ۳

۶۱۲

آیت ۷۳

( يَا أَيُّهَا النَّاسُ ضُرِبَ مَثَلٌ فَاسْتَمِعُوا لَهُ إِنَّ الَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ لَن يَخْلُقُوا ذُبَاباً وَلَوِ اجْتَمَعُوا لَهُ وَإِن يَسْلُبْهُمُ الذُّبَابُ شَيْئاً لَّا يَسْتَنقِذُوهُ مِنْهُ ضَعُفَ الطَّالِبُ وَالْمَطْلُوبُ )

انسانو تمارے لئے ايك مثل بيان كى گئي ہے لہذا اسے غور سے سنو _ يہ لوگ جنہيں تم خدا كو چھوڑ كر آواز ديتے ہو يہ سب مل بھى جائيں تو ايك مكھى نہيں پيدا كر سكتے ہيں اور اگر مكھى ان سے كوئي چيز چھين لے تو يہ اس سے چھڑا بھى نہيں سكتے ہيں كہ طالب اور مطلوب دونوں ہى كمزور ہيں (۷۳)

۱ _ خداتعالى كى طرف سے شرك و بت پرستى والى بے بنياد فكر كو خوبصورت، مختصر بديع اور واضح (جيسے ضرب المثل) اسلوب ميں بيان كيا جانا_يا ايها الناس ضرب مثل فاستعموا له

''يا ايها الناس'' كے مخاطب مشركين ہيں (''استعموا'' كے مصدر) ''استماع'' كا معنى ہے كان دھرنا (''يدعون'' كے مصدر) ''دعا'' كا معنى ہے پكارنا اور استغاثہ بلند كرنا_

قابل ذكر ہے كہ ''مثل'' وہ مختصر جملہ ہے كہ جو تشبيہ يا حكيمانہ مطلب پر مشتمل ہو كہ جو الفاظ كى روانى معنى كے واضح ہونے اور تركيب كے لطيف ہونے كى وجہ سے زبان زدعام و خاص ہوجاتا ہے اور سب اسے بغير تبديلى كے محاور ے ميں استعمال كرتے ہيں مذكورہ آيت ميں شرك و بت پرستى كى بنياد كے كمزور ہونے كو اتنے خوبصورت، مختصر، بديع اور واضح اسلوب ميں بيان كيا گيا ہے

۶۱۳

كہ يہ ''مثل'' كى طرح اس قابل ہے كہ زبان زدعام و خاص ہوجائے اسى وجہ سے خداتعالى نے اسے 'مثل'' سے تعبير كيا ہے_

۲ _ عقيدہ شرك كى بنياد كى كمزورى كو بيان كرنے ميں خداتعالى كى طرف سے بيان كردہ ضرب المثل مشركين كو سننے كى دعوت _يا ا يها الناس ضرب مثل فاستمعوا له

۳ _ شرك و بت پرستى جاہليت كے عربوں كا عقيدہ اور سوچ _يا ا يها الناس إنّ الذين تدعون من دون الله

۴ _ مشركين كے نظريہ كائنات ميں جہاں اور انسان كے امور كى تدبير خداؤں كے اختيار ميں ہے نہ خداوند متعال كے_

يا ا يها الناس إنّ الذين تدعون من دون الله

۵ _ مشركين كا اپنے خداؤں سے استغاثہ اور فرياد كرنا_إنّ الذين تدعون من دون الله

۶ _ خالقيت، ربوبيت اور خدا ہونے كى شرط ہے_يا ا يها الناس إنّ الذين تدعون من دون الله لن يخلقوا ذباب

۷ _ مشركين كے خداؤں كا سب مل كر بھى حتى كہ ايك مكھى كو خلق كرنے سے عاجز ہونا عقيدہ شرك كے كھوكھلا ہونے كى واضح اور ناقابل انكار دليل_إنّ الذين تدعون من دون الله لن يخلقوا ذباب

۸ _ خداتعالى ، پورے عالم ہستى كا يكتا پروردگار اور بے مثل خالق ہے_إنّ الذين تدعون من دون الله لن يخلقوا ذباب

۹ _ خداتعالى فرياد كرنے والوں كا تنہا فريادرس ہے_إنّ الذين تدعون من دون الله لن يخلقوا ذباب

۱۰ _ اگر مكھى جيسى ناتوان مخلوق ان خداؤں سے كوئي چيز چھين لے تو يہ اس سے وہ چيز واپس لينے سے بھى عاجز ہيں يہ بات مشركين كے عقيدے اور فكر كے بے بنياد ہونے كى ايك اور واضح اور ناقابل انكار دليل ہے_و ا ن يسلبهم الذباب شيئاً لايستنقذوه منه (''يسلب'' كے مصدر) سلب كا معنى ہے چھيننا اور (''يستنقذون'' كے مصدر) استنقاذ كا معنى ہے چھڑوانا اور واپس لينا ہے كہ اگر وہى مكھى ان سے كوئي چيز چھين لے تو يہ اس سے بھى وہ چيز واپس نہيں لے سكتے ہيں _

۱۱ _ معبودوں (اصنام)كى كمزورى و ناتوانى اور انكى پرستش كرنے والوں كى جہالت اور نادانى كا خداتعالى كى طرف سے ضرب المثل كے ساتھ سب كيلئے برملا ہونا_ضعف الطالب و المطلوب (''ضعف'' كے مصدر) ''ضعافة'' كا معنى ہے ناتواں ہونا يعنى طالب اور مطلوب دونوں ناتوان ہيں ظاہراً مقصود يہ ہے كہ ان قطعى اور ناقابل انكار

۶۱۴

دلائل كے ساتھ نہ صرف بتوں كى كمزورى اور ناتوانى بلكہ انكى پرستش كرنے والوں كى جہالت اور نادانى بھى سب كيلئے آشكار ہوگئي ہے_

استغاثہ:خدا كے ہاں استغاثہ كرنا ۹الوہيت

: اس كى شرائط ۶

بت پرستي:اسكے كھوكھلے پن كو بيان كرنا ۱; يہ جاہليت ميں ۳

توحيد:يہ خالقيت ميں ۸

عالم خلقت:اسكے مدبر كا متعدد ہون

نظريہ كائنات:اسكى خصوصيات ۹; اسكى امداد ۹; اس كا بے نظير ہونا۸

ربوبيت:اس ميں خالقيت ۶; اسكے شرائط ۶

شرك:اس كا كھو كھلا ہونا۲; اسكے كھوكھلے پن كا بيان كرنا ۱; اسكے بطلان كے دلائل ۱۰

قرآن:اسكى مثالوں كو سننا ۲; اسكے بيان كى روش۱; اسكى مثالوں كے فوائد ۱۱; اسكى مثاليں ۱

مشركين:ان كا استغاثہ ۵; انكى جہالت كا افشاء كرنا ۱۱; انكى سوچ ۴; انكو دعوت دينا ۲

باطل معبود:ان سے استغاثہ كرنا۵; انكى ناتوانى كا افشاء كرنا۱۱; انكى ناتوانى ۷، ۱۰; يہ اور خالقيت ۷

آیت ۷۴

( مَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ )

افسوس كہ ان لوگوں نے خدا كى واقعى قدر نہيں پہچانى اور بشك اللہ بڑا قوت والا اور سب پر غالب ہے (۷۴)

۱ _ شر ك ايسا عقيدہ ہے كہ جس كا سرچشمہ خداتعالى كى درست شناخت كا نہ ہونا ہے_و ما قدروا الله حق قدره

(''قدروا'' كے مصدر) قدر كا معنى ہے اندازہ لگانا ''قدروا'' كى فاعلى ضمير كا مرجع مشركين ہيں اور ''حق قدرہ'' ''قدروا'' كا مفعول مطلق ہے يعنى وہ جو كائنات كے تمام انسانوں كے امور

۶۱۵

كى تدبير ديگر خداؤں كے اختيار ميں سمجھتے ہيں انہوں نے خدا كو اس طرح نہيں پہچانا جيسا وہ ہے اور ان كا گمان يہ ہے كہ خداتعالى تنہا پورے عالم ہستى كو نہيں چلاسكتا تم نے نہيں پہچانا كہ خداتعالى طاقتور اور ناقابل شكست ہے_

۲ _ خداتعالى قوى (طاقتور) او رعزيز (ناقابل شكست) ہے_إنّ الله لقوى عزيز

۳ _ خداتعالى كى درست معرفت اسكى مطلق اور نامحدود قدرت اور اسكے عزيز ہونے كے اعتقاد كيلئے اسباب فراہم كرتى ہے_و ما قدروا الله حق قدره إنّ الله لقوى عزيز

۴ _ خداتعالى كى مطلق توانائي اور اسكے ناقابل شكست ہونے كا ايمان توحيد اور تنہا اسكى ربوبيت تك دسترسى ہے_

إنّ الله لقوى عزيز

اسماء و صفات:عزيز۲; قوى ۲

ايمان :خدا كے عزيز ہونے پر ايمان كے اثرات ۴; خدا كى قدرت پر ايمان كے اثرات ۴

توحيد:توحيد ربوبى كا پيش خيمہ ۴

خدا:خداشناسى كے اثرات ۳; ناقض خداشناسى كے اثرات ۱

شرك:اس كا سرچشمہ ۱

عقيدہ:خدا كے عزيز ہونے كے عقيدے كا پيش خيمہ ۳; خدا كى قدرت كے عقيدہ كا پيش خيمہ ۳

۶۱۶

آیت ۷۵

( اللَّهُ يَصْطَفِي مِنَ الْمَلَائِكَةِ رُسُلاً وَمِنَ النَّاسِ إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ )

اللہ ملائكہ اور انسانوں ميں سے اپنے نمائندے منتخب كرتا ہے اور وہ بڑا سننے والا اور خوب ديكھنے والا ہے (۷۵)

۱ _ انبياء خداتعالى كے برگزيدہ انسان _الله يصطفي و من الناس

(''يصطفي'' كے مصدر) ''اصطفائ'' كا معنى ہے انتخاب كرنا اورچننا اور ''ملائكہ'' (ملك يا ملائك كى جمع) فرشتوں كے معنى ميں ہے_ مقصود يہ ہے كہ خداتعالى انسانوں كى ہدايت كيلئے ان ميں سے اور فرشتوں ميں سے بعض افراد كا انتخاب كرتا ہے تا كہ فرشتے خدا سے وحى لے كر انبياء تك پہنچائيں اور انبياء (ع) سے فرشتوں سے لے كر لوگوں تك پہنچائيں _

۲ _ انبيائ، مقام نبوت پر فائز ہونے سے پہلے بھى خالص اور شائستہ شخصيت كے مالك ہوتے ہيں _الله يصطفي و من الناس (''يصطفي'' كا مصدر) ''اصطفائ'' صفوہ سے مشتق ہے اور ''صفوہ'' كا معنى ہے ناب اور خالص پس ''الله يصطفي ...'' كا معنى يوں بنے گا خدا اپنى رسالت كيلئے فرشتوں اور انسانوں ميں سے ناب و خالص اور لائق افراد كا انتخاب كرتا ہے_

۳ _ الہى مناصب كو حاصل كرنے ميں فرشتوں كى لياقت اور درجات كا مختلف ہونا_الله يصطفى من الملائكة رسلً

۴ _ معاشرتى ذمہ داريوں اور مناصب كے عطا كرنے ميں افراد كى صلاحيت اور لياقت كو معيار قرار دينا ضرورى ہے_

الله يصطفى من الملائكة رسلاً و من الناس

۵ _ فرشتوں كا خدا سے وحى لے كر انبياء تك پہنچانا_الله يصطفى من الملائكة رسلاً و من الناس

۶ _ خداتعالى انبياء كا حامى و ناصر ہے_الله يصطفى من الملائكة رسلاً و من الناس

''سميع'' اور ''بصير'' كا متعلق محذوف ہے اور يہ درحقيقت يوں ہے''إنّ الله سميع ا قوالهم و بصير ا عمالهم'' خداتعالى لوگوں كى باتيں سنتا ہے اور انكے اعمال كو ديكھتا ہے_

۶۱۷

يہ جملہ پيغمبر(ص) كيلئے خداتعالى كى حمايت كا اعلان كررہا ہے اور آنحضرت(ص) كى مخالفت كرنے والوں كو دھمكى دے رہا ہے _

۷ _ خداتعالى كى طرف سے پيغمبر(ص) كى مكمل حمايت اور نصرت كا اعلان_الله يصطفى من الملائكة رسلاً و من الناس

۸ _ خدا سميع (سننے والا) اور بصير (ديكھنے والا)ہے _إنّ الله سميع بصير

۹ _ حضرت ابوذر_ رحمة الله عليہ _ كہتے ہيں پيغمبر(ص) نے فرمايا انبياء ۱۲۴ ہزار تھے ميں نے عرض كيا ان ميں سے كتنے رسول تھے تو فرمايا ۳۱۳(۱)

اسما و صفات:سميع ۸; بصير۸

انبياء (ع) :نبوت سے پہلے ۲; ان كا انتخاب ۱; انكى تعداد ۹; انكا حامى ۶; ان كے فضائل ۱، ۲; انكى طرف وحى ۵

خدا كے برگزيدہ بندے : ۱

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كا حامى ۷

خداتعالى :اسكى حمايت ۶، ۷

خدا كے رسول :ان كى تعداد ۹

روايت: ۹

صلاحيت:اس كا كردار ۴

انتخاب:اس كا معيار ۴

لياقت:اس كا كردار ۴

ذمہ داري:اسكے عطا كرنے كى شرائط ۴

فرشتے:ان كے مراتب ۳; وحى كے فرشتوں كا نقش و كردار ۵

____________________

۱ ) تفسير برہان ج۳ ، ص ۱۰۴; ح ۳_ و ج۴، ص ۴۵۲ ح ۴_

۶۱۸

آیت ۷۶

( يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَإِلَى اللَّهِ تُرْجَعُ الأمُورُ )

وہ ان كے سامنے اور پس پشت كى تمام باتوں كو جانتا ہے اور تمام امور اسى كى طرف پلٹ كر جانے والے ہيں (۷۶)

۱ _ خداتعالى كا انسان كے ماضى اور مستقبل پر عملى لحاظ سے محيط ہونا_يعلم ما بين ا يديهم و ما خلفهم

''بين ا يدي'' ماضى سے اور ''حلف'' مستقبل سے كنايہ ہے يعنى خداتعالى لوگوں كے ماضى اور استقبال كو جانتا ہے_

۲ _ سب كا م كا انجام خداتعالى كے اختيار ميں ہے_وإلى الله مرجع الا مور

۳ _ سننا، ديكھنا، جاننااور سب امور كو ہاتھ ميں ركھنا يہ سب خداتعالى كى قدرت اور ناقابل شكست ہونے كى نشانياں ہيں _

إن الله لقوى عزيز سميع بصير يعلم و إلى الله ترجع الا مور

خداتعالى :اس كا علمى احاطہ ۱; اسكے اختيارات ۲، ۳; اس كا بصير ہونا۳; اس كا سننا ۳; اس كا علم غيب۱، ۳; اسكے ناقابل شكست ہونے كى نشانياں ۳; اسكى قدرت كى نشانياں ۳

عمل:اس كا انجام ۲

۶۱۹

آیت ۷۷

( ا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ارْكَعُوا وَاسْجُدُوا وَاعْبُدُوا رَبَّكُمْ وَافْعَلُوا الْخَيْرَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ )

ايمان والو ركوع كرو، سجدہ كرو اور اپنے رب كى عبادت كرو اور كار خير انجام دو كہ شايد اسى طرح كامياب ہو جاؤ اور نجات حاصل كر لو(۷۷)

۱ _ خداتعالى كى طرف سے اہل ايمان كو نماز قائم كرنے كى دعوت_يا ا يها الذين ء امنوا اركعوا و اسجدو

(''اركعوا''كے مصدر) ركوع نيز (''اسجدوا'' كے مصدر) سجود كا معنى ہے خضوع اور اپنے تذلل كا اظہار ليكن ركوع اظہار تذلل ہے جھكنے كى صورت ميں اور سجود اظہار خضوع ہے پيشانى كو زمين پر ركھ كر ''اركعوا'' اور ''اسجدوا'' كا متعلق محذوف ہے اور ''و اعبدوا ربكم'' قرينہ ہے كہ يہ در حقيقت ''اركعوا و اسجدوا لربكم'' ہے _ قابل ذكر ہے كہ ديگر موارد ميں ركوع و سجود كى صورت ميں خدا كيلئے اظہار خضوع كا نام ''صلاة'' ہے اس بناپر '' اركعوا و اسجدوا''،''صلوّا'' سے كنايہ ہے_

۲ _ نماز سب سے زيادہ اہم عبادت اور پرستش خدا كا برترين جلوہ ہے_يا ا يها الذين ء امنوا اركعوا و اسجدوا و اعبدوا ربكم

اس چيز كے پيش نظر كہ نماز، عبادت كا مصداق ہے اور جملہ ''اعبدوا ربكم'' اس كو بھى شامل ہے لہذا اسے ''اعبدوا ربكم'' سے پہلے الگ ذكر كرنا اس عبادت كى خاص اہميت او رخداتعالى كے نزديك اسكى برترين قدر و قيمت كا غماز ہے_

۳ _ بارگاہ خداوندى ميں اظہار تذلل و خضوع ،نماز كى حقيقت اور روح_يا ايها الذين ء امنوا اركعوا و اسجدو

۴ _ اللہ تعالى ،انسانوں كا پروردگار ہے_يا ايها الذين ء امنوا و اعبدوا ربكم

۵ _ فرامين الہى كى بلاچوں و چرا اطاعت كا لازمى ہونا_و اعبدوا ربكم

(''اعبدوا'' كے مصدر) ''عبادة و عبودية'' كا معنى ہے اطاعت اور بندگى كرنا لہذا ''اعبدوا ربكم'' يعنى اپنے پروردگار كى بندگى كرو_ مقصود يہ ہے كہ خداتعالى چونكہ پروردگار ہے لذا ضرورى ہے كہ مؤمنين خود كو اس كے عبد اور بندے قرار ديں اور اسكے احكام و فرامين كے بلا چوں و چرا مطيع و فرمانبردار ہوں _

۶۲۰

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

۲۰/۹۸ ;_بصير۲۲/۶۱، ۷۵; حكيم ۲۲/۵۲;_حليم ۲۲/۵۹;_ حميد۲۲/۲۴، ۶۴;_ حي۲۰/۱۱۱;_ خبير ۲۲/۶۳;_ خير۲۰/۷۳;_ خير الرازقين ۲۲/۵۸ ; _ خير الوارثين ۲۱/۸۹ ;_ رو وف ۲۲/۶۵ ;_ رحمان ۲۰/۵، ۹۰ ، ۲۱/۳۶;_ اس كا معروف ہونا ۲۱/۲۶;_رحيم ۲۲/۶۵;_سميع ۲۱/۴،۲۲/ ۶۱، ۷۵; شہيد ۲۲/۱۷;_صفات جلال ۲۰/۸، ۵۲، ۱۱۱، ۱۱۲، ۱۱۴، ۲۱/۲۶، ۴۷، ۹۹، ۲۲/۱۰صفات جمال ۲۰/۸;_انكى اہميت ۲۰/۳۴;_ عزيز۲ ۲ / ۴۰، ۷۴;_ عفو ۲۲/۶۰ ;_على ۲۲/۶۲;_عليم ۲۱/ ۴، ۲۲/ ۵۲، ۵۹;_قدير ۲۲/۶ قيوم ۲۰/۱۱۱;_كبير ۲۲/۶۲;_غفار ۲۰/۸۲ ;_ غفور ۲۲/۶۰ ;_غنى ۲۲/۶۴ ;_ قوت ۲۲/۴۰ ، ۷۴;_ لطيف ۲۲/ ۶۳; _ مولى ۲۲/۷۸نيز ر_ك دع

اصلاح طلبى :ر_ك انبياء

اصول دين :ر_ك دين

اصول عمليہ:اصل احتياط ۲۰/۱۸

اضطراب :ر_ك قيامت ،ظالم لوگ ،موسي(ع)

گمراہ كرنا ،رك راہبران،سامري،شيطان ، فرعون،گمراہي،لوگ،مستكبرين گمراہ كرنے والے ; اپنے نظر انداز كرنا ۲۰/۹۷ ;_انكى سزا ۲۰ / ۹۷،۲۲/۹

اطاعت :انبياء كي:اسكے اثرات ۲۰/۴;_خدا كى ۲۰/ ۱۱۶، ۲۱/۷۳;_اسكے اثرات ۲۰/ ۱۲۳، ۱۲۴، ۱۲۵، ۲۲/ ۳۴، ۷۷;_اسكى اہميت ۲۲/۷۷;_ اس كا پيش خيمہ ۲۲/ ۷۷;_ راہنمائوں كا:اسكى اہميت ۲۰/۹۳;_موسى كا ۲۰/۹۳;_ہارون كا۲۰/۹۰;_

اطعام:ر_ك حج،فقر

اطمينان :ر_ك فرعون كے جادوگر ،فرعون كے علما ،مؤمنين ،موسي،ہارون

اعتدال:ر_ك اسلام ،انفاق ،نعمت

اعتراض :ر_ك خدا ،قرآن،آنحضرت(ع) ،مشركين اعتراض; ر_ك اقرار

اعتماد:ر_ك معاون ،وزير ،ہارون

اعجاز:ر_ك عيسى ،قرآن مريم

۶۴۱

افشا كرنا:ر_ك خدا تعالي

افك :ر_ك بہتان باندھن

اقرار:خدا كى بصيرت كا;_۲۰/۳۵;_ناپسنديدہ عمل كو خوبصورت بنانے كا ۲۰/۹۶;_حق كا ;_اس كا پيش خيمہ ۲۱/۶۴عوامل ۲۱/۴۶;_خدا كى خالقيت كا۲۰/۵۰;_خدا كى ربوبيت كا ۲۰/۷۰ ، ۱۲۵ ، ۱۳۴;_ظلم كا ۲۱/ ۱۴، ۱۵، ۴۶، ۶۴، ۸۷، ۹۷;_ اسكے اثرات ۲۱/۸۸;_گناہ كا ۲۰/ ۷۳، ۲۱/۱۵، ۸۷نيز ر_ك ملزم ،خاص موارد

اكثريت:ر_ك مشركين

مجبور كرنا ر_ك فرعون كے جادوگر ،دين ، گناہ

الحاد: ۲۲/۲۵ نمونہ ر_ك عبادت كرنے والےاسوہ بنانا :ادريس (ع) كو ۲۱/۸۵;_اسماعيل (ع) كو۲۱/۸۵; _ ذو(ع) الكفل كو ۲۱/۸۵نيز ر_ك ايوب

اللہ :ر_ك اسماء و صفات ،خدا ،قسم

الوہيت:كے اثرات ۲۱/۲۳،كى دعوت :اس كا ظلم ہونا ۲۱/۲۹;_اسكى سزا ۲۱/۲۹;_اس كا گناہ ۲۱/۲۹; _ ميں نقصان كو روكنا ۲۱/۹۹كے شرائط ۲۱/ ۲۱، ۴۳، ۹۹، ۲۲/۷۳ ; _ ميں قدرت ۲۱/۹۹;_كى دعوت كرنے والے ;_ان كى سزا ۲۱/۲۹نيز ر_ك باطل معبود،فرشتے

الہام :ر_ك سليمان ،عقيدہ

امامت:كے شرائط ۲۱/۷۳;_كا مقام :اسكى قدر و قيمت ۲۱/۷۳;_كا سرچشمہ ۲۱/۷۳نيز ر_ك ابراہيم (ع) ،اسحاق(ع) ،يعقوب

امام مہدى (ع) :كے پيروكار ،ان كے فضائل ۲۱/۱۰۵

امانت:ميں خيانت۲۲/۳۸نيز ر_ك خدا

امانتداري:سر كے اثرات ۲۲/۳۸

نيز ر_ك فرشتے

۶۴۲

امتحان:كا ذريعہ ۲۰/ ۸۵، ۹۰، ۱۳۱، ۲۱/۳۵، ۱۱۱، ۲۲/۱۱ ;_ ديناوى وسائل كے ذريعہ ۲۱/۱۱۱;_مادى وسائل كے ذريعہ ۲۰/۱۳۱;_خير كے ذريعہ ۲۱/ ۳۵ ;_سختى كے ذريعہ ۲۲/۱۱;_شرك كے ذريعے ۲۱/۳۵;_فقر كے ذريعہ ۳۲/۱۱; _ سامرى كے بچھرے كے ذريعے ۲۰/۹۰;مہلت كے ذريعے ۲۱/ ۱۱۱;_نعمت كے ذريعے ۲۰/۱۳۱

نيز ر_ك امتيں ،انبيائ،انسان،بنى اسرائيل، حق، خدا، كفار، مشركين،موسي

امتيں :ان كى اجل ۲۰/۱۲۹;_ان كا دينى اختلاف ۲۱/۹۳;_اس كا تسلسل۲۱/۹۶;_ان كا امتحان ۲۰/۸۵; _اس كا پيش خيمہ ۲۰/۸۵;_امت واحدہ ۲۱/۹۶;_گذشتہ امتيں :انكى شرعى ذمہ دارى ۲۲/۶۷;_ ان ميں قربانى كى جگہ۲۲/۳۴; _ ہلاك شدہ امتيں :ان كى آرزوئيں ۲۱/۹۵;_انكى بازگشت ۲۱/۹۵،۹۶;_ان كى توبہ ۲۱/۵۹; _ان كى امداد ۲۰/۸۵;_ ان كى نابودى :اسكى تقدير ۲۰/۱۲۹;_انكى تاريخ ۲۱/۹۳;_ان پر حجت ۲۲ / ۷۸ ;_ان كى حقانيت : اسكے دلائل ۲۱/ ۴۴ ; _ان كى تقدير :اس كا تحت قانون ہونا ۲۰/ ۱۲۹ ; _ ان كى گمراہي۲۰/۸۵; _ اس كا پيش خيمہ ۲۰/ ۸۵; _ ان كے گواہ ۲۲/۷۸ ; _ انكى ہلاكت:اسكے عوامل ۲۱/۱۳

امر:صيغہ:اس كا مفہوم ۲۰/۹۳نيز ر_ك موسي(ع)

امر بالمعروف :كے معاشرتى اثرات ۲۲/۴۱;_كى قدر و قيمت ۲۲/۴۱;_كى اہميت ۲۲/۴۱نيز ر_ك مجاھدين ،ہارون ،خدا كے مددگار/اموات:ر_ك مردے/امور:كا انجام۲۲/۴۱/اميد ركھنے والے لوگ:_ كى بخشش۲۰/۷۳

اميد ركھنا :بخشش كا ۲۰/۹۳;_اچھے انجام كا ۲۰/ ۳۲ ۱ ;_ انسانوں كے اچھے انجام كى ۲۰/۱۰۶;_خدا سے :اسكے اثرات۲۲/۱۵;_ اسكى اہميت ۲۲/۱۵;_خدا كى رحمانيت سے ۲۰/۱۰۸;_خدا كى رحمت سے ۲۰/۹۰;_نيزر_ك اولياء اللہ ،فرعون كے جادوگر ، دعا، زكريا(ع) ، سختي، فقر،مؤمنين،موسي، ہارون، يحيي

انبيائ:۲۲/۵۲كے ذريعے اتمام حجت كرنا۲۰/۱۳۴;_كا اخلاص ۲۰/۴۵;_كا مذاق اڑانا :اسكے اثرات ۲۱/۴۱; _ اس كا ظلم ہونا ۲۱/۴۱;_كا مذاق اڑانے والے ۲۱/۴۱ ;_ ان كا عذاب ۲۱/۴۱;_ كا اصلاح طلب ہونا ۲۰/۴۴;_ سے اعراض كرنا:اسكے اثرات ۲۰/۴۸ ;_كا امتحان ۲۱/۳۵;_ نبوت سے پہلے ۲۰/۱۲۱،۲۲/۷۵;_اور تبليغ كى مشكلات كى تحقيق كرنا۲۰/۴۵;_اور نبوت كى مشكلات كى تحقيق كرنا ۲۰/۴۵;_ابراہيم (ع) كے بعد كے ۲۱/۵۱; _ ابراہيم (ع) سے پہلے كے ۲۱/۷۶;_لوط (ع) كے پہلے سے۲۱/۷۶;_ آنحضرت (ع) سے پہلے كے ۲۱/۷۵،۴۱;_كا انذار ۲۰/۴۴، ۲۲/۵۱;_ كے اھداف ۲۰/۴۷;_

۶۴۳

كے ساتھ نمٹنا :اسكى روش ۲۰/۶۳;_كا برگزيدہ ہونا ۲۰/۱۳، ۲۲/۷۵;_كا بشر ہونا ۲۰/۶۷، ۸۶، ۲۱/۷، ۸،۴۱،۷ ۸;_كى بعثت ۲۰/۴۷;_اسے فضول سمجھنا۲۱/۱۸;_اس كا قانون كے مطابق ہونا ۲۰/۴۰،۲۱/۱۶;_اس كا سرچشمہ ۲۱/۷;_كى بينات ۲۰/۱۳۳كے پيروكار :ان كا محفوظ ہونا ۲۰/۱۳۴;_ كى كاميابي:اس كا وعدہ ۲۱/۹;_كى پيروى :اسكے اثرات ۲۰/۱۳۴; _ كا تاريخ ۲۱/۲۵، ۴۱، ۷۲، ۷۶، ۲۲/۴۲ ;كا اثر قبول كرنا ۲۰/۹۴;_ميں جادو كا اثر كرنا ۲۰/۶۶; _كا تبليغ ۲۱/۸۷،۲۲/۵۲;_اسكى روش ۲۰/۳۴، ۲۲/۵۲; _كى تربيت ۲۰/۳۹;_ خوف ۲۰/۲۱ ، ۴۵; _كى تسبيح ۲۱/۷۹;_كى تعليمات :اسكى اہميت ۲۰/۱۳۴;_كى تعداد۲۲/۷۵;_ كى حوصلہ افزائش : اسكے اثرات ۲۰/۴۸،۲۲/۴۴;_كا شرعى ذمہ دارى ۲۰/۱۴;_پر تہمت لگانا ۲۰/۵۷;_پر جادو كى تہمت لگانا ۲۰/۶۱;_پر جھوٹ بولنے كى تہمت ۲۲/۴۲;_پر تہمت لگانے كا خطرہ ۲۰/۸۸ ; _كا جانشين :انكى ذمہ دارى كا دائرہ ۲۰/۹۳;_كى جاودانگى ۲۱/۸،۳۴;_كا حامى ۲۲/۷۵;_كى حقانيت :اسكى دلائل۲۰/۴۲;_كے حقوق ۲۰/۳۲ ;_ كا خشوع :اسكے اثرات ۲۱/۹۰;_كى خواہشيں ۲۰/۳۲;_كے دشمن ۲۱/۶، ۹،۱۳ ،۲۲/۵۳; _ان كا اسراف كرنا۲۱/۹;_انكى تہمتيں ۲۰/۵۷;_انكى دشمنى ۲۱/۹;_ان كے پيش آنے كا طريقہ ۲۰/۵۷;_ انكى قدرت كا محدود ہونا ۲۰/۷۲;_ انكى خصوصيات ۲۱/۹;_انكى ہلاكت ۲۱/۹;_انكى ہم آہنگى ۲۱/۶;_كے ساتھ دشمنى :اسكے عوامل ۲۱/۹;_كى دعوت ۲۱/۸۷;_ اس كى سرچشمہ ۲۱/۷;_كو تسلى دينا۲۱/۴۱;_كى رسالت ۲۰/۴۴; _ اہم ترين رسالت۲۰/۲۴، ۴۳، ۴۴ ;_كا انجام اس ميں موثر عوامل ۲/۱۳۴;_كا سيرت ۲۰/۳۴، ۹۰;_كى شرك دشمنى ۲۱/۲۴;_كا شريك ۲۰/۳۲ ; _ كا مبرا۲۱ / ۷۸;_ كى صفات ۲۱/۸۷; _ كا اطعام ۲۱/۸;_ كى تمايلات ۲۱/۸۹;_كا علم: اسكى كے دسترسى ۲۰/ ۹۶;_ اس كا دائرہ ۲۰/۹۴ ، ۱۱۴ ; _ كا عمل خير ۲۱/۹۰;_ كا عمل صالح :اسكے اثرات ۲۱/ ۸۶;_ كے جزئيات : انہيں بھر كانا ۲۱/ ۹۴ ; _ كے ساتھ عہد شكنى كرنا :اسكے اثرات ۲۰/۸۶;_كا غضب۲۱ / ۸۷;_ كا انجام ۲۱/۸;_كے فضائل۲۲/۵۷;_كا مبارزت :اس كا ذريعہ ۲۰/ ۷۲ ; _ كے ساتھ مبارزت :اسكے اثرات ۲۲/ ۴۴;_كى مخالفت كرنا:اسكى حقيقت ۲۱/۱۶; _كا رب ۲۰/۴۱، ۱۱۴; _ كا مرد ہونا ۲۱/۷; _ كى موت ۲۱/۸;_كى ذمہ دارى ۲۰/۸۳، ۸۶، ۲۱/۸۷;_ اس كا دائرہ ۲۰/۲،۹۳;_كى مشكلات :انكى دنيوى مشكلات ۲۱/۸۳;_ان كے آسان كرنے كا سرچشمہ۲۰/۲۶;_ كا معجزہ ۲۰/۷۰;_ كا معلم ۲۰/۱۱۴;_كا مقام و مرتبہ ۲۱/۷;_ كو جھئلانے

۶۴۴

والے :ان كا مقصد ۲۱/۶;_ان كے سب سے پہلے جھٹلانے والے ۲۲/۴۲;_ ان كے متنبہ ہونے كا پيش خيمہ ۲۲/۴۴;_ انہيں مہلت دينے كا فلسفہ ۲۲/۴۴;_ ان كا دل كا اندھا ہونا ۲۲/۴۶;_ انكى سزا ۲۰/۱۳۴;_انكى ہلاكت ۲۰/۱۳۵ ،۲۲ / ۴۴ ; _كى ہم آہنگى ۲۱/۶;_ كى نصيحتيں ۲۲/۴۴ ; _كى نبوت:اسكى اہميت ۲۰/۱۳۴;_ اس كا فلسفہ ۲۰/ ۱۳۴ ، ۲۱/۱۰۷;_ اس كا سرچشمہ ۲۰/۱۰، ۱۳۴; _ كى نجات:اس كا سرچشمہ ۲۰/۱۶;_ اس كا وعدہ ۲۱/۹ ;_كا نقش و كردار ۲۰/ ۱۳۴، ۲۱/ ۴۷ ، ۸۰،۹۳; _كى مادى ضروريات ۲۱/۸;_كى معنوى ضروريات ۲۰/ ۸۴، ۲۱/ ۴۱، ۱۱۲;_ كى طرف وحى ۲۱/۷،۳۵،۲۲/۷۵;_كے وزير:ان كے نصب كرنے كا سرچشمہ ۲۰/۲۹;_كے ساتھ وعدہ ۲۱/۹;_كى خصوصيات ۲۰/۲۵;_ كى ہدايت ۲۰/۸۴;_كا ہادى ہونا ۲۰/۴۴،۹۰،۱۳۴;_كا ھمآھنگى ۲۰/ ۴۹، ۲۱/۲۴;_ كا ايك زمان ميں ہونا ۲۰/۳۲ نيز ر_ك اطاعت،خدا،كفار،مكہ ،نعمت

انتخاب:ر_ك چنن

انتقام:ر_ك ظالم لوگ

انجيل:كى ياد دہانى ۲۱/۲۴;_كا نقش و كردار۲۱/۲۴;_ انحراف:معاشرتى :اسكے موانع ۱۰/۸۵;_كى سزا ۲۲/۲۵;_كا گناہ ۲۲/۲۵نيز ر_ك بت پرستى ،راہبران،گمراہى :منحرف لوگ

انحطاط:كے عوامل۲۲/۳۱نيز ر_ك انسان،معاشرہ،فرعون

انحطاط :اسكے عوامل ۲۰/۹۶;_معاشرتى كى بقاء :اسكے عوامل ۲۱/۶;_فاسد :اس ميں زندگى گزارنے كے اثرات ۲۱/۷۴;_اس سے نجات حاصل كرنا ۲۱/۷۵;_دينى :اسكى حمايت كرنا ۲۲/۴۰;_ پر حاكم سنتيں ۲۰/۱۲۹;_ كى شقاوت :اسكے عوامل ۲۱/۷۷;_ كى ہلاكت :اسكے عوامل ۲۱/۷۷;_ كا كردار ۲۱/۵۳نيز ر_ك ابراہيم ،انحراف ،معاشرتى تبديلياں ، اسلامى معاشرہ ،لوط،معاشرتى ،ماحول ،نعمت ،ہجرت

انسان:كى آرزو ۲۰/۱۲۰;_كے مختلف پہلو ۲۰/۷;_ ۲۲/۵; _ كا اختيار ۲۰/۱۲۰، ۱۲۳، ۲۱/۴۷ ; _ اس كا مختلف ہونا ۲۱/۵۱;_ كى اطلاعات:اسكے درجہ ۲۰/۷;_ كے اعصاب :ان كے آسيب ناپذير ہونا ۲۲/۲; _ كا دھوكہ كھانا ۲۰/۱۲۱;_كا امتحان ۲۰/۱۳۱ ، ۲۱/۳۵ ; _ كى اخروى اميد ۲۰/۱۰۸;_كا انحطاط :اسكے عوامل ۲۰/۱۲۳;_ كا انذار ۲۱/۴۵;_ مٹى سے ۲۲/۵;_ زمين سے ۲۰/۵۵;_قيامت ۲۰ / ۱۰۸، ۱۱۱، ۲۱/۱۰۳;_ كا بدن :اس كا فانى ہونا ۲۱/۸;_ كى فرشتوں پر برترى ۲۰/۱۱۶;_ كا بلوغ۲۲/۵;_ كا اخروى سود ۲۰/۱۲۵;_ كى بيہوشى ۲۲/۲;_كى پاداش :اسكى اخروى پاداش ۲۰/۱۵;_

۶۴۵

اسكى ضمانت ۲۱/۹۴ ;_كا بڑھاپا ۲۲/۵،۶;_كا قبول كرنا ۲۱/۳۷،۵۳;_كى برابري۲۱/۱۰۹;_كا تقدير ۲۰/۵۴;_ كا تفاوت :اس كا اخروى تفاوت ۲۰/۱۰۴;_اس كا اقتصادى تفاوت ۲۰/۱۳۱;_پر فضل و كرم ۲۱/۸۴;_ كى تكريم :اسكے عوامل ۲۲/۱۸;_ كى شرعى ذمہ دارى ۱۲/۹۲;_اس كا نقش و كردار ۲۰/۱۳۲;_كے تمايلات ،انہيں تحريك كرنا ۲۰/۱۳۱;_ان كا نقش و كردار ۲۲/۱۴،۲۳;_كا متنبہ ہونا ۲۰/۱۱۳;_ اسكى اہميت ۲۰/۳;_كا اخروى متنبہ ۲۰/۱۲۵;_كى سازش ۲۱/۱۱۰;_كا جسم ۲۲/ ۵ ; _كى جوانى ۲۲/۶; _ كى حركت :اس كا سرچشمہ ۲۱/۳۵;_كا آخرت ميں حساب و كتاب ۲۱/۱;_ كا محشور ہونا ۲۰/۱۵،۱۰۸،۱۲۴;_اس كا آخرت ميں محشور ہونا ۲۰/۱۰۸;_اس كا سرچشمہ ۲۰/ ۱۳۵; _ اسكى خصوصيات ۲۰/۱۲۵،۲۱/۱۰۴;_ كے حقوق ۲۲/۴۰ ، ان كا مساوات ہونا ۲۲/۶۵;_ كى حقيقت ۲۲/۵;_ كا خالق ۲۰/۷۲، ۲۱/۵۶، ۲۲/۵، ۶۶،كا اخروى خضوع ۲۰/۱۱۱;_كى خلقت ۲۰/۶۶;_اسكے اثرات ۲۲/۵،اسكى تاريخ ۲۰/۱۱۶ ،اس كا عنصر ۲۰/ ۵۵، ۲۲/۵ ،۶، ۷; _ اس كا فلسفہ ۲۱/۳۵،اس كا قانونى ہونا ۲۰/۵۵ ; _ اسكے مراحل ۲۲/ ۵،۶ ;_ اس كا سرچشمہ ۲۰/ ۵۵;_ اسكى خواہشات ۲۰/ ۱۲۰، ۲۱/ ۸۹;_ كا درك:اس كا سرچشمہ ۲۰/۱۲۵;_كے دشمن ۲۰/ ۱۱۷ ،۱۲۳;_كى دشمن ۲۰/۱۲۳;_اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۲۳;_كى اخروى ذلت ۲۰/۱۱۱;_كاراز ۲۰/ ۷ ،۲۱/۱۱۰;_كارشد و تكامل ۲۲/۵;_كا جسمانى رشد ۲۲/۵;_كا رنج:اس كا اھم ترين رنج ۲۱/ ۸۴;_كى روح۲۲/۵;_كى روزى ۲۲/۳۴; _ كا كلام ۲۲/۷،۲۱/۴;_ اس كا آشكارا كلام ۲۱/ ۱۱۰ ;_ اس كا پنہانى كلام ۲۱/۱۱۰;_ كاانجام: اس ميں موثر عوامل ۲۹/۱۰۹;_ كى سعادت:اسكے دشمن ۲۲/۱۰۹;_كى اخروى وضع و قطع ۲۰/۱۱۱;_كى شقاوت ;اس نشانياں ۲۰/۱۲۴;_كا تشكيل پانا ; اس كا وقت ۲۲/۵;_ كى صفات ۲۱/۳۷ ،۳۸، ۴۶، ۲۲/۶۶; _كى جسمانى كمزورى ۲۲/۵;_كا خود سے بے خبر ضمير ۲۰/۷; _ كى طبع ۲۰/۸۱، ۱۲۱ ;_كى عبوديت ۲۱/۹۲;_كا عاجز ہونا ۲۰/ ۱۱۰، ۲۱ /۴۶; _ كى جلد بازى ۲۱/۳۷;_ اسكے اثرات ۲۱/۳۸ ; _ كا عقيدہ ; _ كى چاہتيں ۲۱/۸۹ ،۲۲/۲۳;_ كى عمر ۲۲/ ۵; _ اس كا طولانى ہونا ۲۲/۵; _كا عمل :اس كا علم ۲۲/۶۸;_ كى غفلت ۲۱/۱;_كا انجام ۲۰/۱۵ ،۵۵، ۲۱/۳۵، ۹۳، ۲۲/۴۸،۶۶;_كے فضائل ۳۰/۵۴، ۱۱۶، ۲۲/۵، ۶۵;_ كى فطرى معلومات ۲۱/۵۵، ۶۴; _ كى اخروى فہم ۲۰/۱۰۴;_كى ناشكرى ۲۲/ ۶۶;_ كا كمال: اسكے درجہ ۲۱/۵۱;_كا بچپن ۲۲/۶;_كا اخروى اندھاپن :اس كا سرچشمہ ۲۰/۱۲۶;_ كا ميلان :اس ميں موثر عوامل ۲۲/۲۳;_كى گمراہى : اسكے عوامل ۲۲/۹;_اسكى نشانياں ۲۰/۱۲۴;_ كے لغزش كھانے كے مقامات ۲۰/۱۳۱;_كا مالك ۲۲/۱۰;_ كى حفاظت ۲۱/۸۰;_ كارب ۲۰/۱۳۳، ۳۱/۵۶، ۲۲/۱، ۱۹،۰ ۳ ، ۴۰، ۴۷، ۵۴، ۶۴، ۶۵، ۶۷، ۷۷ كى موت ۲۰/۵۵، ۲۱/۴۴، ۲۲/۶۶ ;

۶۴۶

_ كى ذمہ دارى ۲۰/۱۵،۲۱/۱;_ اس كا دائرہ ۲۰/ ۱۳۲;_كى دنيوى مشكلات ۲۱/۸۳;_كے مفادات ۲۰/۱۲۹، ۲۲/۴۹;_ كو پلٹانا ۲۰/۵۵ ; _ كا معبود ۲۰/۹۸;_ كا ذھن :اسكى ساخت ۲۲/۲ ; _كا مال۲۲/۷۸;_كى نجات :اسكے عوامل ۲۰/ ۱۲۳;_كى زمين ميں نسل :اسكى بقا۲۰/۱۲۳;_ ميں روح پھو نكنا ۲۰/۱۰۲;_كا نقش و كردار ۲۱/ ۸۷، ۲۲/۴۰;_ كى ضروريات ۲۰/۱۲۰ ،۲۱/ ۸۹ ; _ كى مادى ضروريات ۲۰/۱۱۸، ۱۱۹، ۲۱/۸;_ اسكى معنوى ضروريات ۲۰/۱۲۳، ۱۳۰، ۲۱/۴۲، ۴۸، ۵۱، ۸۴، ۲۲/۱۹;_ كا وسوسہ ۲۰/۱۲۰;_اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۲۰;_كى ہدايت ۲۰/۱۲۳ ،۲۱/۷۳; _كا ھادى ۲۲/۱۶;_كا مددگار۲۲/۱۵ نيز ر_ك اميد ركھنا ،ياددھانى كرانا،قرآن كى متشابھات ،ذكر

انشقاق :ر_ك آسمان،زمين

انفاق :كے آداب ۲۲/۳۵;_ميں اعتدال ۲۲/۳۵نيز ر_ك فقرا،مؤمنين

انقياد:كے اثرات ۲۲/۱۸;_خدا كے مقابلے ميں ۲۲/۱۸نيز ر_ك:آسمان ،ابراہيم(ع) ،اطاعت،ہوا، سرتسليم خم ہونا،حركت ركھنے والے ، سورج ، درخت ، ذكر دريا بنى ،مشاورہ ،طبيعت، قدرتى عوامل پہاڑ، چاند، فرشتے، موجودات

اولاد :ر_ك بيٹا; اولوا الا لباب ر_ك صاحبان عقل

اولياء الفرد;_ كا اميد ركھنا ۲۱/۹۰;_كا خشوع ۲۱/۹۰;_كى صفات۲۱/۹۰;_كا عمل خير۲۱/۹۰

اہل بيت(ع) :كى پاكيزگى ۲۰/۱;_كے فضائل ۲۰/۱۳۲نيز ر_ك ائمہ (ع)

اہل كتاب:ر_ك كنجوسي

اہل مدين :كى تاريخ ۲۲/۴۴;_ كى تہمتيں ۲۲/۴۴;_ كا مہلك عذاب۲۲/۴۴;_كى ہلاكت ۲۲/۴۴

اہم ومہم ۲۰/۹۴;_ كا درجہ ۲۰/۹۴

ايام تشويق:ميں تكبير ۲۲/۳۷نيز ر_ك ذكر

ايمان:كے اثرات ۲۰/۴۷، ۷۴، ۷۶، ۸۲، ۲۱/۹۴، ۲۲ / ۱۴،۳۸،۵، ۵۶،۵۷;_كے معاشرتى اثرات ۲۱/۶;_ كے اخروى اثرات ۲۰/۱۱۲;_ كا محكم ہونا: اسكے نشانياں ۲۲/۱۱;_ سے اعراض كرنا: اسكے اخروى اثرات ۲۰/۱۱۲;_ اس كا ظلم ہونا ۲۰/۱۱۲ ;_ آيات خدا پر:اسكے اثرات ۲۰/ ۱۲۷ ; _ابراہيم پر ۲۰/۲۷;_خدا كے احاطہ كرنے پر

۶۴۷

۲۲/۷ ;_ آخرت ميں مردوں كو زندہ كرنے پر اسكے عوامل ۲۲/۵;_ ارادہ خدا پر۲۰/۴۶;_خدا كے بصير ہونے پر ۲۰/۳۵;_ توحيد پر ۲۰/۹۰ ،۲۱/۶۷;_اسكے اثرات ۲۲/۳۱، ۵۰;_اس كا پيش خيمہ ۲۲/۱۸;_ توحيد ربوبى پر ۲۲/۱۸;_ اسكے اثرات ۲۲/۱۸;_قران كے حقانيت پر ۲۲/ ۵۴ ; _ موسى كى حقانيت پر ۲۰/۷;_ خدا پر ۲۰/۷۰،۷۳ ،۳۲/۳۱;_ اسكے اثرات ۲۰/ ۷۳، ۱۲۷، ۲۲/ ۳۴; _خدا كى ربوبيت پر ۲۰/ ۷۰، ۹۰; _ اسكے اثرات ۲۲/۷۷;_اسكى اہميت ۲۰/ ۷۰; _ اس كا پيش خيمہ ۲۰/۷۰;_خدا كے عزيز ہونے پر اسكے اثرات ۲۲/۷۴;_ خدا كى قدرت پر ۲۰/۴۶;_ اسكے اثرات ۲۲/۷۴;_ اسكے عوامل ۲۲/۵;_ قران پر اسكے عوامل ۲۲/۲۴;_ قيامت پر :اسكى اہميت ۲۰/۱۵،۱۶;_اسكے عوامل ۳۲/ ۵ ; _ معاد پر :اثرات ۲۱/۲;_اسكے عوامل ۲۲/۵;_ موسى مى معجزہ پر ۲۰/۷۰;_ تقدير الہى پر ۲۰/۱۳۰;_ موسى پر ۲۰/۷۱،۷۲;_ اسكے شرائط ۲۰/۶۴;_ وحى پر : اسكے اثرات ۲۱/۲;_ خدا كے وعدوں پر ۲۰/ ۸۶; _ ہارون پر ۲۰/۷۱;_بے قدر و قيمت ۲۲/۵۵;_ بے ثمر ۲۱/۱۵;_ اور عمل صالح ۲۰/ ۷۵، ۲۱/۹۴ ، ۳۲/ ۲۳;_عذاب كے وقت ۲۲/ ۵۵;_ كا زائل ہوجانا:اسكے عوامل :۲۰/۸۲ ; _ كى حفاظت كرنا: اسكے اثرات ۲۰/۷۵ ;_ كا سرچشمہ ۲۰/۱۰۱;_كى نشانيات ۳۲/۳۴ ، ۳۵نيز ر_ك ابراہيم ،فرعون كے جادوگر ،علمائ، قيامت ، تمايلات،موسي،نوح،ہارون،موسي

ايوب:كو مال عطا كرنا:۲۱/۸۴;_كے رنج۲۱/۸۳;_كو نمونہ بنانا۲۱/۸۴ كاغم:اسے دور كرنا ۲۱/۸۴; _ عابدين ميں سے ۲۱/۸۴;_كى بيمارى ۲۱/۸۳; _ كى مشقت ۲۱/۸۴;_كا پيش قدم ہونا ۲۱/۹۰ ; _ پر فضل و كرم ۲۱/۸۴;_ كى فيملى :اسے زندہ كرنا ۲۱/۸۴;_كو فيملى عطا كرنا ۲۱/۸۴;_كى فيملى سے جدائي ۲۱/۸۴;_كى دعا۲۱/۸۳;_اس كا قبول ہونا۲۱/۸۴;_اسكے قبول ہونے كے اثرات ۲۱/۸۴;_ پررحمت ۲۱/۸۴;_كا رنج :ان كا سب سے بڑا رنج ۲۱/۸۴;_ اس سے شفا ۲۱/۸۳;_ كا عمل خير ۲۱/۹۰;_كى اولاد :اسے زندہ كرنا ۲۱/۸۴;_كو اولاد عطا كرنا ۲۱/۸۴;_ كى موت ۲۱/۸۴;_كا فقر ۲۱/۸۳;_كا مقصد ۲۱/۸۴ ;_ اس سے عبرت حاصل كرنا ۲۱/۸۳;_ كى مشكلات ۲۱/۸۳،۸۴ ;_اسكے دور كرنے كے اثرات ۲۱/۸۴;_اپنے دور كرنا ۲۱/۸۴;_كى بيوى :اسے زندہ كرنا ۲۱/۸۴;_كو بيوى عطا كرنا۲۱/۸۴;_كى موت ۲۱/۸۴نيز ر_ك ذكر

''ب''

بارش:_كابرسنا۲۰/۵۳،۲۲/۶۳;_كے فوائد ۲۰/۵۳، ۲۱/۳۰، ۲۲/۶۳;_كا سرچشمہ ۲۰/۵۳;_كا نقش و كردار ۲۰/۵۳نيز ر_ك تفكر

۶۴۸

بات كرنا:ر_ك آسمان ،بت، موجودات

بيماري:ر_ك مرض

بچھڑا پرست لوگ:ر_ك بنى اسرائيل

بچھڑا:اس كا مجسمہ ۲۰/۸۸

بچھڑا پرستي:_ كے ساتھ مبارزت ۲۰/۹۰نيز ر_ك بنى اسرائيل، سامري، موسى

بخشش:_كے اثرات ۲۲/۵۰ ;_كا پيش خيمہ ۲۰/ ۷۳ ، ۷۴ ، ۸۲ ;_كے شرائط ۲۰/۸۲;_كے عوامل ۲۲/۵۰;_ جنكے شامل حال۲۰/۸۲;_كا سرچشمہ ۲۰/۷۳نيز ر_ك آدم (ع) ،تابئين ، اميد ركھنے والے ، اميد ركھنا ،خدا، راھبران، صالحين، نافرماني، كفر، گناہ، مؤمنين، اسراف كرنے والے

بچپن:_ كا زمانہ ۲۲/۵نيز ر_ك ابراہيم، انسان، موسى

بھيڑ بكرے:_ كى خلقت: اس كا فلسفہ ۲۰/۵۴; _ كا گوشت: اس كا حلال ہونا ۲۲/۲۸،۳۰نيز ر_ك حج، موسى ، نعمت

برى ہونا:ر_ك ابراہيم (ع)

بہتان باندھنا:خدا پر_ ۲۰/۶۱;_اسكے اثرات ۲۰/۶۱;_اس كا بے ثمر ہونا۲۰/۶۱;اسكى سزا ۲۱/۱۸;_اس كا گناہ ۲۰/۶۱;_قرآن پر _ ۲۱/۵;_كا برا انجام ۲۰/۶۱ ; _ كا ناپسندہونا۲۰/۶۱نيز ر_ك فرعون ،فرعوني

بانجھ پن:_ سے شفا: اس كا پيش خيمہ ۲۱/۹۰نيز ر_ك زكريا، شريك حيات

باطل:كا كھو كھلاہونا۲۱/۱۸;_كى كاميابي:اس كا سرچشمہ ۲۱/۱۹;_كى تشخيص۲۱/۴۸، ۲۲/۱۷ ; _ اسكے شرائط ۲۱/۴۸;_كى شكست ۲۱/۱۸;_اس كا پيش خيمہ ۲۱/۱۸;_اسكى ناگہانى شكست ۲۱/۱۸; _ اسكے موارد ۲۱/۱۸;_كا انجام ۲۱/۱۸

نيز ر_ك بنى اسرائيل ،نصيحت ،حق ،خدا،كلام ، عقيدہ ،مشركين

باغ :ر_ك بہشت

بت پرست لوگ:

۶۴۹

اور ابراہيم كى بت پرستى ۲۱/۶۰;_ وں كى سوچ ۲۱/۶۳;_وں كى پليدگى ۲۲/۳۰;_ وں سے دفاع ۲۱/۶۸;_ وں كا مغضوب ہونا ۲۰/۸۶;_ وں كا مولا ہے :اس كى نحوست ۲۲/۱۳;_وں كا ھم وغم :اس كا منحوس ہونا ۲۲/۱۳نيز ر_ك ابراہيم ،برى الذمہ ہونا،قوم ابراہيم

بت پرستي:كے اثرات ۲۱/۶۴،۲۲/۷۱;_كا انحراف ۲۲/ ۱۸;_ جاہليت ميں ۲۲/۳۰،۷۱،۷۳;_كا غير منطقى ہونا ۲۱/۶۷;_كے بارے ميں سوال ۲۱/۵۲;_كا كھو كھلاہونا:اسے بيان كرنا ۲۲/۷۳ ; _ كى تاريخ ۲۱/۵۳،۲۲/۷۱;_كى تحقير ۲۱/۵۲; _كو ترك كرنا ۲۲/۱۲;_كى نصيحت ۲۲/۱۲ ;_كى حقيقت ۲۱/۵۴، ۲۲/۱۸;_كا نقصان ۲۱/۷۰، ۲۲/۱۳;_ كى مذمت ۲۲/۶۶;_كا ظلم ہونا ۲۱/۶۴، ۲۲/۷۱; _ كى گمراہى ۲۲/۱۲/۶۷;_كے خلاف مبارزت ۲۱/۵۸;_ نيز ر_ك آرزو،قوم ابراہيم

بت شكنى :كا جواز ۲۱/۵۸نيز ر_ك ابراہيم ،بت پرستى لوگ ،قوم ابراہيم

بت:_وں سے اجتناب كرنا۲۲/۳۰;_وں كے احكام ۲۱/۵۸;_وں كى امداد ۲۱و۶۸;_وں كے اہانت ۲۱/۵۹;_جہنم ميں ۲۱/۹۸;_اور كلام كرنا ۲۱/۶۳ ، ۶۴،۶۵;_وں كى بے احترامى ۲۱/۵۸; _وں سے سوال ۲۱/۶۳;_وں كى پليدگى ۲۲/۳۰ ; _ وں سے درخواست كرنا :اسكى مذمت ۲۳/۱۲ ، ۱۳ ; _ وں سے دفاع كرنا ۲۱/۶۸;_وں كا عاجز ہونا ۲۱/ ۵۸ ، ۵۹، ۶۳ ،۶۴ ،۶۵ ،۶۶ ; _ اسكے اثرات ۲۱/ ۵۶ ;_وں كا مالك ہونا ۲۱/ ۵۸نيز ر_ك برى الذمہ ہونا،قوم ابراہيم ،مشركين

بدبختى :ر_ك شقاوت

بدن:_كے اعضا ;ان سے استفادہ كرنے كا طريقہ ۲۰/۵۰نيز ر_ك انسان

بھائي :ر_ك موسى ،ہارون

بردبارى :ر_ك صبر

برزخ :ر_ك عالم برزخ

بركت:كا سرچشمہ ۲۱/۵۰نيز ر_ك حج ، سرزمين، عرفات، فلسطين، مسجدالحرام;خدا كے برگزيدہ بندے ۲۰/۱۳، ۲۱/۷۳، ۲۲ / ۷۵،۷۸

برگزيدہ ہونا :

۶۵۰

ر_ك آدم،ابراہيم ، اسحاق، انبيائ، مسلمان، موسي، ہارون، يعقوب، منصوب بنديں ، ر_ك تبليغ، ہارون

برھان نظم:۲۱/۲۲

برہنگى :ر_ك قيامت

بلندى :ر_ك خد

بسم اللہ پڑھنا:ر_ك ذبح،نحر

بشارت:اسلام كى كاميابى كى _۲۱/۴۴;_مؤمنين كى كاميابى كى _۲۱/۱۸،۲۲/۹;_ آنحضرت (ع) كى كاميابى كي_ ۲۱/۱۸;_ صالحين كى حكمرانى كى _ ۲۱/۱۰۵; _ كفار كى ذلت كى _۲۲/۹;_مشركين كى ذلت كى _۲۲/۹;_كفار كى شكست كى _ ۲۲/۹ ; _ مشركين شكست كى _۲۲/۹; _ قيامت كي_ ۲۱/۱۰۳;_اسلام كے پھيلے كي_ ۲۱/۴۴; شرك كے نابودى كى _۲۱/۴۴; _ كفر كى نابودى كي_ ۲۱/۴۴;_ہدايت كى _۲۰/۱۲۳نيز ر_ك آدم،بہشتى لوگ، تربيت، خدا، مؤمنين، آنحضرت(ع) ، فرشتے،موسي(ع)بشر ر_ك انسان

بصيرت:كے اثرات ۲۱/۳;_اخروى :اسكے عوامل ۲۰/۱۲۵ ; _ اس كا پيش خيمہ ۲۰/۴۶;_ كے عوامل ۲۰/۱۲۴ ; _ كا سرچشمہ ۲۰/۱۲۵;_نيز ر_ك اقرار ،ايمانا،خدا،موسي(ع) ،ہارون

بعثت:ر_ك انبيائ،علمائ،دينى علما،مورخين

بغاوت:ر_ك تجاوز كرن

بلاغت:كاكردار۲۰/۲۷نيز ر_ك تبليغ ،قرآن

بيٹر:ر_ك بنى اسرائيل

بلوغ:ر_ك انسان

خدا كے بندے ۲۱/۱۰۵،۲۲/۱۰; انكى كاميابى ۲۱/۱۰۶;_انكى حكمرانى :اسكى وسعت ۲۱/۱۰۶; _ انكى عالمى حكومت ۲۱/۱۰۵;_ان كا خشيت ۲۱/۲۸; _انكى وراثت ۲۱/۱۰۵;_ان كے ساتھ وعدہ ۲۱/۱۰۶

بندگى :ر_ك عبوديت

بنى اسرائيل : _كى آمادگى ۲۰/۷۷;_كا اتحاد :اسكى اہميت ۲۰/۹۴ ;_ ميں توحيد كا احياء ۲۰/۹۰;_كا اختلاف :اس كا خطرہ ۲۰/۹۴ ;_كى اذيت ۲۰/۴۷;_كا مرتد ہونا ۲۰/۸۵;_ كا اقرار ۲۰/۸۷;_ كا امتحان ۲۰/۸۵; _ اس كا ذريعہ ۲۰/۹۰;_

۶۵۱

كو ڈرانا ۲۰/ ۹۰ ; _ بيابان ميں _۲۰/۸۰;_فرعون كى زمانے ميں ۲۰/۳۹; _ موسى كى عدم موجودگى ميں _۲۰/ ۸۵ ، ۸۶ ، ۸۷، ۹۰، ۹۴ ;_ميقات ميں ۲۰/۸۰ ; _كى بے ايمانى ۲۰/۸۶; _كى سورچ۲۰/۹۱;_كى تاريخ ۲۰/۳۹، ۴۷، ۷۷، ۷۸، ۸۰، ۸۱،۵ ۸، ۸۶، ۸۷، ۸۸، ۹۰، ۹۱، ۹۲، ۹۳، ۹۴، ۹۵، ۹۶، ۹۷; _ كاپيچھا كرنا۲۰/ ۷۸;_ كا توجيہ كرنا ۲۰/ ۸۷ ;كو نصيحت ۲۰/۸۱،۸۶،۹۰;_كا جبر كى طرف تمايل ۲۰/ ۸۷;_ كى جہالت :اسكے اثرات ۲۰/ ۲۸ ;_كا حق كا قبول نہ كرنا ۲۰/۹۱;_كے دشمن ۲۰/۸۰;_كو دعوت ۲۰/۸۰ ،۹۰;_كى روزى ۲۰/۸۱;_كے ابصر ۲۰/۴۶;_ كے زيورات ۲۰/۸۷;_انہيں پھنك دينا۲۰/۸۷;_كى مذمت ۲۰/۸۷، ۸۹، ۹۵; _كى مصر ميں رہائش : اسكى اہميت ۲۰/۴۷ ; _ا س كا كردار ۲۰/۷۸ ; _ كى شخصيت پرستى ۲۰/۹۱; _ كا شكنجہ ۲۰/۷۷;_كى صفات ۲۰/۸۶،۹۱;_ كى كمزورى ۲۰/۸۸;_كے پاكيزہ كھانا ۲۰/۸۱ ; _ پر ظلم ۲۰/۴۷ ;_ كى عبادت گاہ ۲۰/۹۱;_كا سمندر سے عبور كرنا ۲۰/۷۷، ۷۸;_كا بحيرہ احمر سے عبور كرنا ۲۰/۷۷;_ كادر پا ے نيل سے عبور كرنا ۲۰/۷۷ ;_كى نافرمانى ۲۰/۹۱;_كا عقيدہ ۲۰/ ۸۸; _كا باطل عقيدہ ۲۰/۸۹;_كى عہد شكنى ۲۰/۸۶،۸۷;_كى گمراہى ۲۰/۸۵، ۸۶، ۹۰;_ اسكے اثرات ۳۰/ ۸۶ ; _ اسكى تبين ۲۰/۹۴;_اس كا پيش خيمہ ۲۰/۸۵ ،۸۶;_اسكے عوامل ۲۰/۸۵، ۸۸، ۹۳، ۹۴، ۹۵، ۹۶ ; _اس سے ممانعت ۲۰/۹۳; _ اس سے پريشانى ۲۰/۶۸;_ كے بچھڑا پرست لوگ ۲۰/ ۸۸; _ انہيں ڈرانا ۲۰/۸۶ ; _ انكى كى بے عقلى ۲۰/ ۹۸ ;_انكى حكمرانى ۲۰/۹۴;_ انكى جہالت ۲۰/۸۹ ; _ان كے ساتھ پيش آنے كى روش ۲۰/ ۹۰، ۹۴ ;_ ان كے ساتھ مبارزت ۲۰/۹۴;_ كى بچھڑا پرستى ۲۰/۸۵، ۸۷، ۸۹، ۹۰، ۹۱، ۹۲; _ اسكے اثرات ۲۰/۹۴;_ اسكے ساتھ مبارزت كى روش ۲۰/ ۹۷ ;_ اس كا پيش خيمہ ۲۰/۸۸;_اسكے عوامل ۲۰/۹۲ ، ۹۴، ۹۵، ۹۶; _ اسكى موت ۲۰/۹۱;_اسكى جگہ ۲۰/۹۱;_كا ليچڑپن ۲۰/۸۶ ، ۹۱; _ پر لطف و كرم ۲۰/۷۷;_كى رہائش گاہ ۲۰/۸۱ ;_كى معاشرتى مشكلات ۲۰و۳۹; _ كا معبود ۲۰/۸۸ ;_كا مغضوب ہونا :اسكے عوامل ۲۰/۸۶;_كى نجات ۲۰/۴۷ ،۸۰;_ اسكى درخواست ۲۰/۴۷ ; _ اسكے عوامل ۲۰/۴۷ ; _ پر بٹير كا نازل ہونا ۲۰/ ۸۰ ; _پر ترنجبين كا نازل ہونا ۲۰/۸۰;_ پر سلوى كا نازل ہونا ۲۰/۸۰;_پر من كا نازل ہونا ۲۰/۸۰;_ كى نعمتيں ۲۰/۸۰/ ۸۱; _ كا نقش و كردار ۲۰/۸۶ ،۹۷;_ كے ميقات ميں نمائندے ۲۰/۸۳ ،۸۴;_كے ساتھ وعدہ ۲۰/ ۸۰، ۸۶ ; _ پر ولايت ۲۰/۹۰;_كى ہجرت ۲۰/ ۴۷ ، ۷۷ ; _ اسكے اثرات ۲۰/۴۷;_ اس كا راستہ ۲۰/۷۷، ۷۸ ;_اس سے ممانعت ۲۰/۴۷; _ اسكى خصوصيات ۲۰/۷۷;_رات كے وقت ہجرت ۲۰ / ۷۷، ۷۸;_ كى ہدايت ۲۰/۹۰، ۹۳; _ كو متنبہ كرنا ۲۰/۹۰

۶۵۲

نيز ر_ك مدد طلب كرنا ،خدا ،فرعونى ،فرعون، قبطي، موسي

بہانہ تراشي:ر_ك كفار ، آنحضرت، مشركين، مشركين مكہ، حفظان صحت ،رك تغذيہ ،عبوديت

بہشت:ميں آسائش ۲۰/۷۶;_ميں رہائش ۲۰/۷۶ ; _ ميں امن ۲۰/۷۶;_كے باغ ۲۲/۱۴،۲۳;_ان كا متعدد ہونا ۲۰/۷۶، ۲۲ /۱۴ ،۲۳، ۵۶; _عد ن : اس ميں ہميشہ رہنے والے ۲۰/۷۶;_اس ميں ہميشہ رہنا ۲۰/۷۶;_اسكے اسباب ۲۰/۶۷;_ اسكى خصوصيات ۲۰/۷۶;_كى پاداش ۲۲/۱۴، ۲۳، ۵۶;_ميں خواہشات كا پورا ہونا ۲۱/۱۰۲;_ميں ہميشہ رہنا ۲۱/۱۰۳;_كے چشمے ۲۲/۱۴،۲۳;_ كے درخت ۲۲/۲۳;_كا سرسبز ہونا۲۲/۱۴، ۲۳;_كے شرائط ۲۲/۲۳;_كے موجبات ۲۲/۱۴، ۵۰ ;_ كى نعمتيں ۲۰/ ۷۶، ۳۲/ ۱۴ ،۲۳ ،۵۶ ; _ انكى خصوصيات ۲۱/۱۰۲;_نہريں ۲۰/۷۶ ،۲۲/۱۴ _ كے وارث ۲۱/۱۰۵;_كا وعدہ ۲۱/۱۰۳نيز ر_ك آدم ،عبادت،مؤمنين،مہاجرين

بہشتى لوگ:۲۲/۵۸وں كا استقبال ۲۱/۱۰۳;_وں كو بشارت ۲۱/ ۱۰۳ ;_وں كا ہميشہ رہنا ۲۰/ ۷۶، ۲۱/۱۰۲ ; _ وں كى خواہشات۲۱/۱۰۲;_وں كى سنہر ى دست بند ۲۲/۲۳;_وں كى مرواريد كے بنے ہونے دست بند ۲۲/۲۳;_وں كى جہنم سے دورى ۳۱/ ۱۰۲; _ وں كى زينت ۲۲/۲۳;_وں كى فضائل ۲۱/۱۰۲ ، ۱۰۳ ;_وں كا لباس:اسكى نوعيت ۲۲/ ۲۳ ; _ريشمى لباس ۲۲/۲۳;_وں كے درجے ۲۰/ ۷۵; _ وں كا محفوظ ہونا ۲۱/۱۰۳;_وں كا مقام و رتبہ ۲۰/ ۷۵، ۲۱/ ۱۰۳; _وں كى نعمتيں ۲۱/۱۰۲;_

بيابان:ر_ك بنى اسرائيل

بڑھايا:بڑھاپے كا زمانہ ۲۲/۵;_ بڑھاپے ميں كمزورى ۲۲/۵،۶;_بڑھاپے ميں فراموشى ۲۲/ ۵ ;_ بڑھاپے سے پہلے موت ۲۲/۵نيز ر_ك انسان

بے پناہ ہونا :ر_ك كفار

بيزاري:ر_ك برائت كا اظہار كرن

بے عقل لوگ:ر_ك عقل

بيگانہ ہونا :ر_ك خود

بے گناہ لوگ:وہ كى قتل كا ظلم ہونا۲۲/۳۹خوف ر_ك ڈر

۶۵۳

بيمار دل لوگ :_وں كا دہو كہ كھانا ۲۲/۵۳;_وں كا ظلم ۲۲/۵۳;_وں كى گمراہى :اس كا پيش خيمہ ۲۲/۵۳نيز ر_ك مايوس

بيماري:_وں كادور كرنا :اس كا سرچشمہ ۲۰/۲۷;_كى شفا : اسكے عوامل ۲۰/۲۷نيز ر_ك ايوب ،دل،آنحضرت (ع) ،مشركين

بينات:ر_ك انبياء (ع) ،آنحضرت(ع) ،موسي(ع)

بينائي:كا مركز۲۲/۴۶نيز ر_ك خد

بے ہوشي:ر_ك انسان

بے نظير ہونا :ر_ك خدا ،سچے معبود

بے نيازى :كے اثرات ۲۲/۶۴نيز ر_ك خدا ،عبوديت ،سچے معبود

''پ''

پاداش :بہترين_۲۰/۷۳;_دنيوى :اس كا محدود ہونا ۲۰/۱۵;_ كا عمل كے ساتھ تناسب۲۰/۱۲۶;_ كا پيش خيمہ ۲۰/۱۵;_ ميں عدل ۲۰/۱۱۲;_ كے عوامل ۲۰/۱۵;_ اخروى كے عوامل ۲۰/۱۵،۱۲۶;_كى جگہ ۲۰/۱۵;_كے موجبات ۲۰/۷۶

(خاص موارد اپنے اپنے موضوعات ميں تلاش كئے جائيں )

پارسا لوگ:ر_ك متقين

پارسائي:ر_ك تقوا،زھد

پانى :ر_ك فوا ئد۲۱/۳۰،۲۲/۵;_كے منابع ۲۰/۵۳نيز ر_ك جھنم ،ضروريات

پہاڑ:_ وں كا محكم ہونا: اسكے اثرات ۲۰/۱۰۵; _ وں كا منقاد ہونا۲۲/۱۸; _ كا گرنا ۲۰/۱۰۵،۱۰۸; اسے بعيد سمجھنا ۲۰/۱۰۵; وں كى اہميت ۲۱/۳۱; _ وں كى خلقت: اسكى تاريخ ۲۱/۳۱; _ وں كى تسبيح ۲۱/۷۹; _ وں كو مسخر كرنا ۲۱/۷۹; _ وں كا مسطح كرنا ۲۰/ ۱۰۶; _ وں كا سجدہ ۲۲/۱۸; _ وں كا شعور ۲۱/۷۹ ; _ وں كى عظمت: اسكے اثرات ۲۰/۱۰۵; _ وں ك

۶۵۴

انجام ۲۰/۱۰۵; اسكے بارے ميں سوال ۲۰/۱۰۵; _ وں كے فوائد ۲۱/۳۱; _ وں كا كردار ۲۱/۳۱نيز ر_ك ذكر، قيامت

پر متحرك چيز : ۲۲/۱۸ ;_كا سجدہ ۲۲/۱۸

پيش خيمہ ۲۰/۱۲۳ :_ اسكے عوامل ۲۰/۱۲۳; _ اس كا فلسفہ ۲۰/۱۲۳ ; _ كے ہدايت ۲۰/ ۱۲۲ ; ر_ك جہنم; خبردار كرنا ۲۰/ ۱۱۹ ،۱۲۱،اس كے بيوى ۲۰/۱۱۷نيزر_ك حوا،خدا،ذكر، سجدہ، شيطان، ملائكہ، سكون، كے عوامل ۲۲، ۳۴

پاكيزہ چيزيں :ان سے استفادہ كرنا ۲۰/۸۱نيز ر_ك بنى اسرائيل، نعمت

پاكدامنى :ر_ك عفت

پاكى :كى پاداش ۲۰/۷۶نيز ر_ك اہل بيت ،توحيد ، خدا، سرزمين، قرآن، لوط(ع)

پاكيزگي:ر_ك مسجدالحرام

پرستش:ر_ك عبادت

پرندے:ان كى تسبيح ۲۱/۷۹;_ان كا شعور ۲۱/۷۹نيز ر_ك قرآن كى تشبيہات

پيغمبر:ر_ك آنحضرت(ع)

پيامبران :ر_ك انبياء

پيش قدم لوگ :ر_ك عمل

پيش قدمى :ر_ك خاص موارد

پيشين گوئي :ر_ك زبور ،فرعونى ،قرآن،آنحضرت ،موسى (ع)

ماضى كا كردار:ماضى كے كردار كے برے اثرات۲۱/۷۷;_نيز ر_ك قوك لوط ،قوم نوح گذشتہ لوگ،رك گذشتہ اقوام

پيكار :ر_ك جنگ جہاد

۶۵۵

اشاريے (۲)

''ت''

توبہ كرنے والے :انكى بخشش :۲۰/۸۲

تدبير كرنے والا:ر_ك خلقت، عرش

تربيت كرنے والے:ان كا كلام ۲۰/۱۳۲; ان كا عمل ۲۰/۱۳۲; انكى ذمہ داى ۲۰/۱۳۲نيز ر_ك تربيت كرنے وال

تعليم :ر_ك تعلم

تمسك كرنا:خدا كے ساتھ :اسكے اثرات ۲۲/۷۸،اسكى اہميت ۲۲/۷۸;_اس كا پيش خيمہ ۲۲/۷۸غير خدا كے ساتھ ;_اس سے اجتناب كرنا۲۲/۷۸;_اس سے اعراض كرنا۲۲/۷۸

تفتيش :ر_ك ابراہيم

تحريك كرنا:اسكے عوامل ۲۰/۱۳۰،۲۲/۱۱نيز ر_ك موسي(ع)

تعلقات:ماں اور اولاد كا تعلق ۲۲/۲;_ جذباتى تعلق :اسكى اہميت ۲۱/۶۷;_ مضبوط ترين تعلق ۲۲/۲نيز ر_ك رشتہ داري

تقدير:ميں موثر عوامل ۲۰/۵۲،۲۱/۹۴نيز ر_ك امتيں ،انبيائ،انسان،ظالم لوگ

تجرباتى علوم:_ كو منتقل كرنا، اس ميں موثر عوامل ۲۱/۸۰نيز ر_ك نعمت

تمايلات:ايمان كى طرف _ : اس كا پيش خيمہ ۲۲/۱۴، ۲۳; خدا كى طرف _ : اس كا پيش خيمہ ۲۱/۸۹; دين كى طرف _ : اس سے مخالفت كرنا ۲۰/۱۶; عمل صالح كى طررف تمايل: اس كا پيش خيمہ ۲۲/۱۴; اسكے عوامل ۲۲/۲۳; غير خدا كى طرف تمايل: اس كا پيش خيمہ ۲۲/۱۵; موسى (ع) كى طرف تمايل ۲۰/۶۳ نيز ر_ك انسان

تقديرات:ر_ك ايمان، خدا، نبوت

تجاوز كرنے والے:ان كى دشمنى ۲۲/۶۰

تاريخ :

۶۵۶

كے تحولات :اس ميں موثر عوامل ۲۰/۸۵;_اس كا سرچشمہ ۲۰/۱۲۸،۱۳۴،۲۱/۱۰۵،۲۲/۴۵;_سے سوء استفادہ كرنا ۲۰/۵۱;_سے عبرت حاصل كرنا ۲۰/۱۲۸،۲۲/۴۴، ۴۵،۴۶;_كا مطالعہ ۲۰/ ۱۳۵، ۲۲/۴۶ ;_ اسكى اہميت ۲۰/۱۲۸، اسكى ترغيب ۲۱/۴۴;_ كا كردار ۲۰/۱۳۵، ۲۱/۵۴

(تاريخ كے نقل كے موارد اپنے اپنے موضوعات ميں تلاش كئے جائيں )

تبليغ :كے آداب ۲۰/۵۹;_كا ذريعہ :اسكى اہميت ۲۰/۲۸;_ميں اتمام حجت ۲۱/۱۰۹;_كے احكام ۲۱/ ۱۰۹;_ميں انذار۲۰/۶۱،۲۱/۴۵;_اسكى اہميت ۲۱/۴۵;_كى اہميت ۲۰/۲۴;_ ميں مضر پابندى ۲۰/۴۴;_ميں دليل ۲۱/۵۶;_ميں بلاغت ۲۰/۲۸;_ميں امتيازى سلوك :اس سے اجتناب كرنا ۲۱/۱۰۹;_ميں متنوع بيان ۲۰/۱۱۳;_ ميں جذبات كو بھڑ كانا ۲۰/۶۳;_ ميں لوگوں كا حوصلہ ۲۰/۵۹;_ كى روش ۲۰/۹، ۲۵، ۲۸، ۴۲ ،۴۴، ۱۱۳ ، ۲۱ / ۴۵، ۶۴، ۶۶ ،۱۰۹، ۲۲/۴۹،۷۸;_ميں روش شناسى :اسكى اہميت ۲۰/۴۴; _ميں وقت ۲۰/۵۹;_ كے شرائط ۲۰/۱۱۳; _ميں شرح صدر ۲۰/۲۵;_ ميں صبر ۲۱/۸۷;_ميں صراحت ۲۰/۴۷;_ ميں موثر عوامل ۲۰/۲۷،۴۴;_ميں فرصت ۲۰/۶۱;_ ميں فصاحت ۲۰/۱۱۳;_ ميں قاطعيت ۲۰/۴۷;_ ميں مشكلات :انہيں آسان كرنا ۲۰/۲۶;_كے موانع ۲۰/۱۳۲;_ميں كاميابي:اس كا پيش خيمہ ۲۰/۴۴ ; _ ميں موقع شناسى ۲۰/۵۹;_ ميں نرم سخن ۲۰/۴۴، ۴۷; _ميں متنبہ كرنا ۲۱/۱۰۹;_ميں فن وہنر ۲۱/۶۴نيز ر_ك :آيات الہى ،ابراہيم (ع) ،انبياء (ع) ،فرعون كے،جادوگر ،خدا،دين،انبياء الہى ،سامرى ، فرعون، فرعوني، قرآن، كفار، لوط(ع) ، آنحضرت(ع) ، مكہ كے مسلمان، مشركين، موسي(ع) ،ہارون(ع)

تجاوز :سے اجتناب ۲۰/۸۱نيز ر_ك حاجي،حدود الہى ،لوگ،مسجدالحرام،

تجاوز كرنا:ر_ك مشركين

تحقير:دوسروں كى ;_كى مذمت ۲۲/۹نيز ر_ك ابراہيم ،بت پرستى ،حدود الہى ، فرعون ، آنحضرت(ع) ،مشركين

تدبر:خلقت ميں :اسكے اثرات ۲۰/۱۳;_قرآن كے قصہ ميں ۲۰/۹۹

تدبير:ر_ك آسمان ، خلقت، ابراہيم(ع) ، خدا، ذكر، زمين، عرش،سچے معبود

تربيت:ميں انذار ۲۰/۸۲;_ميں بشارت ۲۰/۸۲;_كى روش ۲۰/۴۳،۸۲،۲۱/۱۰;_كا پيش خيمہ ۲۰/۵۳ ;

۶۵۷

_ ميں موثر عوامل ۲۰/۲۵/۱۲۱;_نيز ر_ك آدم، انبيائ، گھرانہ،بيٹا،رب،موسي(ع)

خوف:جہنم كا_ :اسكے اثرات ۲۰/۷۴;خدا كا _ ۲۱/۲۸;_ اسكے اثرات ۲۲/۳۵;_اسكى قدر و قيمت ۲۲/۳۵;_ اخروى عذاب كا _ اسكے اثرات ۲۰/۷۴ ;_قيامت كا _اسكى اہميت ۲۱/۴۹; _ پسنديدہ ۲۰/۶۷;_ ناپسنديدہ ۲۰/۴۶;_كے عوامل ۲۰/۳;_كے درجے ۲۱/۱۰۳;_كى نشانياں ۲۱/۹۷نيز ر_ك انبياء ،فرعون كے جادوگر ،ظالم لوگ،فرعون،فرعوني،قيامت،كفار، گناہ كار لوگ ، مؤمنين،موسي

ترنجبين :ر_ك بنى اسرائيل

تزكيہ:كے اثرات ۲۰/۴۳;_كى اہميت ۲۰/۲۴، ۴۲; _ كے عوامل ۲۰/۷۶

تسبيح:خداكى ۲۰/۱۳۰،۲۱/۷۹;_اسكے اثرات ۰ ۲ / ۰ ۳ ۱ ;_ مبارزات ميں _خدا كى ۲۰/۱۳۰;_ اسكے آداب ۲۰/۱۳۰;_ اسكى اہميت ۲۰/۳۳، ۱۳۰ ; _ اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۳۰;_ اسكى فضيلت ۲۰/۳۳، ۱۳۰ ; _ اس كا وقت ۲۰/۱۳۰;_ دن كے وقت ۲۱/۲۰ ; _ دن كے آخر ميں ۲۰/۱۳۰;_دن كے شروع ميں ۲۰/۱۳۰;_ رات كے وقت ۲۰/۱۳۰ ، ۲۱/ ۲۰;_ طلوع سے پہلے ۲۰/۱۳۰;_غروب سے پہلے ۲۰/ ۱۳۰; _ نماز صبح سے پہلے ۲۰/۱۳۰;_نماز عصر سے پہلے ۲۰/۱۳۰;_كے فوائد ۲۱/۸۸نيز ر_ك انبياء ،پرندے، داود(ع) ،سخن، محبت، پہاڑ، آنحضرت،مقربين،فرشتہ، موجودات، موسي، ضروريات ،ہارون

تعصب:كے اثرات ۲۱/۵۳نيز ر_ك كفار مكہ ،مشركين،مشركين مكہ

تفكر:كے اثرات۲۰/۸۹،۲۱/۱۰،۶۷;_كى تشويق ۲۰/۱۲۸،۲۱/۱۰;_خلقت ميں ۲۰/۵۵;_ اسكے اثرات ۲۱/۳۰;_ قران ميں ۲۱/۱۰;_آسمانى كتابوں ميں :اسكى اہميت ۲۱/۲;_وحى ميں :اسكى اہميت ۲۱/۲نيز ر_ك كفار مكہ ،مشركين

تعلم:سے محروميت :اس كا وقت ۲۲/۵نيز ر_ك جادو

تعليم :ر_ك جادو ،ذبح،قرآن،موجودات

تغذيہ:كا صحيح و سالم ہونا :اسكى اہميت ۲۰/۸۱;_كا منبع

۶۵۸

۲۰/۵۴ نيز ر_ك انسان نہ چوپائے ، موسي(ع) ضروريات ، يہوديت

تفرقہ:ر_ك اختلاف

تقرب:كے اثرات ۲۱/۱۹;_كے عوامل ۲۱/۲۶نيز ر_ك صالحين ،مريم (ع) ،فرشتے

تقصير:ر_ك حج

تقليد :گذشتہ لوگوں كى كرنا ۲۱/۵۳;_اندھى ۲۰/ ۸۹، ۲۱/۵۳;_اسكے اثرات ۲۱/۵۳;_ناپسنديدہ ۲۱/ ۵۳ ;_ كے خلاف مبارزت ۲۱/۵۴نيز ر_ك آزر،عقيدہ،قوم ابراہيم

تقوي:اسكے اثرات ۲۱/۴۸،۲۲/۳۷; _ اسكى قدرو قيمت ۲۱/۴۸،۲۲/۳۲;_اسكى اہميت ۲۰/۱۳۲ ، ۲۲/۱

بے تقوى ہونا:اسكے اثرات ۲۲/۱;_اس كا مقام ۲۲/۳۳;_اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۱۳،۱۳۲،۲۲/۱;_اسكى نشانياں ۲۲/ ۳۲

تكامل :كے عوامل ۲۰/۲۵،۳۲،۷۶،۱۲۱،۳۲/۳۱;_كے موانع ۲۰/۱۲۱نيز ر_ك آدم ،انبياء ، عورت، علقہ ،آنحضرت ، موجودات

تكبير:ر_ك ايام تشويق،حج،قرباني

تكريم:ر_ك انسان،فرشتے

تلبيہ:كى تشريع :اس كا فلسفہ ۲۲/۲۷

تمايلات :ر_ك آدم،انسان

تمدن:كى نابودى ۲۱/۴۴;_اسكى تدريجى نابودى ۲۱/۴۴; _ اس سے عبرت حاصل كرنا ۲۱/۴۴;_ اسكے عوامل ۲۱/۱۱،۱۳;_ اس كا سرچشمہ ۲۱/۱۱;_كى بقاء اسكے عوامل ۲۱/۶

تنہائي:سے نجات۲۱/۸۹نيز ر_ك زكري

تواضع :ر_ك فرعون كے جادوگر

۶۵۹

توبہ:كے اثرات ۲۲/۷۴،۸۳;_ارتداد سے ۲۰/۹۰ ; _ جادوسے ۲۰/۷۳;_شرك سے ۲۰/۹۰ ، ۲۱/۹۵ ;_ كفر سے ۲۱/۹۵;_گناہ سے ۲۰/۷۳; _ آسمانى اديان ميں ۲۰/۸۲;_كا قبول ہونا :اسكے شرائط ۲۰/۸۲

نيز ر_ك آدم ،امتيں ،گناہكار لوگ، مسرفين ، خدا كے مغضوب

توحيد:كے اثرات ۲۱/۱۰۸،۲۲/۴۹،۶۷،۶۹;_ميں اختلاف ۲۱/۹۶;_سے اعراض كرنا ۲۱/۶۵;_ كى اہميت ۲۰/۱۴،۲۱/۱۰۸;_كى اخروى پاداش ۲۲/ ۶۹; _ كى تكذيب :اسكے عوامل ۲۰/۵۱; _ افعالى :۲۱/۱۷،۲۱/۲۲;_اسكے دلائل ۲۲/۶; _ آسمانى اديان ميں ۲۱/۹۳;_خالقيت ميں ۲۰/۵۰ ، ۲۱/ ۳۳ ،۲۲/۷۳;_اسكے اثرات ۲۱/۵۶ ; _ اس كا كردار ۲۰/۷۲;_محبوبيت ميں ۲۲/۱۷;_ مسيحيت ميں ۲۲و۱۷;_ يہوديت ميں ۲۲/۱۷;_ ذاتى ۲۱/۱۰۸;_اسكے اثرات ۲۰/۱۴، ۲۲/۳۴;_ اس كا پيش خيمہ ۲۱/۲۵;_ ربوبى ۲۱/۳۳، ۵۶، ۹۲، ۲۲/۶،۳۱،۶۴،۶۵،۷۱;_ اس كے دلائل ۲۰/ ۷۲، ۲۱/۳۰، ۵۶، ۲۲/۶; _ اس كا پيش خيمہ ۲۱/ ۵۶،۲۲/۷۴;_ اسكى نشانياں ۲۱/۳۳;_ عبادى ۲۰/۸، ۱۴، ۹۸، ۲۱/۲۴ ،۲۵، ۶۷، ۹۲، ۱۰۸ ،۲۲ /۶، ۲۴،۲۶،۳۴،۶۲،اسكے اثرات ۲۲/ ۳۱، ۳۴; _ اسكى اہميت ۲۰/ ۱۴، ۹۸، ۲۲/۳۲; _ اسكى دعوت ۲۲/۶۷،۶۸;_ اسكے دلائل ۲۰/۱۴;_ اس كا انجام ۲۲/۹ ،۲۵;_كى حقانيت :اسكے گواہ ۲۱/ ۵۶; _ كى دعوت ۲۰/ ۶۱، ۲۱/ ۲۴ ،۵۵، ۱۰۸ ،۲۲ /۹ ، ۱۲،۷۲;_ اسكى اہميت ۲۰/۱۴ ;_ كے دلائل ۲۱/۲۲ ،۳۲;_كا پيش خيمہ ۲۱/۳۰، ۳۱، ۳۲، ۲۲/۶۳;_ كا عقلى ہونا ۲۱/۶۷ ; _ كے ساتھ مبارزت ;اس كا انجام ۲۲/۶۸;_ كے بارے ميں مجادلہ ۲۲/ ۳، ۸ ; _ سے اعراض كرنے والے :انہيں ڈرانا ۲۱/۱۰۹;_كا سرچشمہ ۲۲/۲۴;_ كا ھادى ہونا ۲۲/۱۲،۵۴نيزر_ك اسلام ،ايمان،نظريہ كائنات ، ذكر ، عقيدہ ،كعبہ،كلمہ ،توحيد، مؤمنين، مجوسيت، مكہ كے مسلمان،مسيحيت،يہوديت

تورات:كى تاريخ ۳۲/۱۰۵;_كى ياد دہانياں ۲۱/۲۴، ۱۰۵;_كى تعليمات۲۱/۱۰۵;_كاروشن كرنا ۲۱/ ۴۸;_ كى فضيلت ۲۱/۵۰;_كى نصيحتيں ۲۱/۱۰۵; _ كا نزول ۲۰/۸۶;_كا كردار ۲۱/۲۴:۴۸;_ كا ھادى ہونا ۲۱/۴۸

توكل :خدا پر ۲۱/۱۱۲نيز ر_ك آنحضرت(ع)

تہليل:كے فوائد ۲۱/۸۸نيز ر_ك دعا ،ذكر ،يونس (ع)

تہمت:ر_ك ابراہيم ،آسمانى اديان ،انبيائ،فرعون كے

۶۶۰

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750