تفسير راہنما جلد ۱۱

تفسير راہنما 10%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 750

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 750 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 219165 / ڈاؤنلوڈ: 3021
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۱۱

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

۲ _ خدائے يكتا كى پرستش ايسا راستہ ہے جو خدا كى طرف جاتا ہے اور لقاء الله پر جاكر ختم ہوتا ہے_و يصدون عن سبيل الله ''سبيل الله '' يعنى راہ خدا_ اور راہ خدا سے مراد ہوسكتا ہے وہ راہ ہو كہ جسے خداتعالى نے اہل ايمان كيلئے تعيين اور ترسيم كيا ہے اور ہوسكتا ہے اس سے مراد وہ راستہ ہو جو خدا كى طرف جاتا ہے اور اس تك پہنچتا ہے_

مذكورہ مطلب دوسرے معنى كى بنياد پر ہے_

۳ _ صدر اسلام كے مشركين كى طرف سے مسلمانوں كو مسجد الحرام كى زيارت اور عبادت خدا كى رسومات انجام دينے سے ممانعت_إن الذين كفروا و يصدون عن سبيل الله و المسجد الحرام (''يصدون'' كے مصدر) ''صدّ'' كا معنى ہے روكنا اور منع كرنا اور ''يصدون'' كا مفعول محذوف ہے اور يہ در اصل يوں ہے ''يصدون الذين آمنوا )

۴ _ بارگاہ خداوندى ميں كعبہ بڑى عزت اور تقدس كا حامل ہے_و يصدون عن سبيل الله و المسجد الحرام

لوگوں كو مسجد الحرام كى زيارت سے منع كرنے كى وجہ سے كفار كو دوزخ كے عذاب كے دھمكى مذكورہ مطلب كو بيان كررہى ہے_

۵ _ حجاج كو مسجد الحرام ميں داخل ہونے سے منع كرنا لوگوں كو راہ خدا سے روكنے كا واضح نمونہ ہے_و يصدون عن سبيل الله و المسجد الحرام ''سبيل الله '' سے مراد_ جيسا كہ پہلے بتاچكے ہيں _ خدائے يكتا كى عبادت ہے_ اس چيز كى بناپر اور اس چيز كو مدنظر ركھتے ہوئے كہ مؤمنين كى طرف سے مسجدالحرام كى زيارت اور اسكے خاص اعمال (طواف، سعى و غيرہ) كو انجام دينا عبادت خدا كے مصداق شمار ہوتے ہيں اسے ''سبيل الله '' كے بعد ذكر كرنا ہوسكتا ہے اس معنى ميں ہوكہ زائرين كو مسجدالحرام ميں داخل ہونے سے روكنا راہ خدا سے روكنے كے واضح مصاديق ميں سے ہے_

۶ _ مسجدالحرام سب خداپرستوں كيلئے ہے اور كسى خاص گروہ كو يہ حق نہيں ہے كہ وہ لوگوں كو اسكى زيارت سے محروم كرے_الذى جعلنا للناس

۷ _ سب مسلمان (اہل مكہ اور ديگر اطراف اور ممالك كے) مسجدالحرام كے سلسلے ميں مساوى حق ركھتے ہيں _الذى جعلنه للناس سواء العاكف فيه و الباد ''سوائ'' بمعنى ''مستوي'' اور ''الناس'' كيلئے حال ہے اور ''عاكف'' كا معنى ہے مقيم (يعنى اہل مكہ) ''بادي'' يعنى اہل باديہ اور اس سے مراد وہ لوگ ہيں كہ جو مكہ سے باہر ديگر سرزمينوں ميں رہتے ہيں يعنى ہم نے مسجدالحرام كو سب لوگوں كيلئے خلق

۵۰۱

كيا ہے _ اور اس سے بہرہ مند ہونے ميں مكى اور ديگر سرزمين كے لوگوں كے درميان كوئي فرق نہيں ہے ا ور كسى كو دوسرے پر برترى حاصل نہيں ہے_

۸ _ حجاج كو مكہ ميں داخل ہونے سے منع كرنا ان كے اس حق كى نسبت تجاوز ہے كہ جو خدانے ان كيلئے قرار ديا ہے_

و يصدون الذى جعلنه للناس

۹ _ اہل مكہ دوسروں كو مسجدالحرام كى زيارت سے روكنے كا حق نہيں ركھتے_الذى جعلنه للناس سواء العاكف فيه و الباد

۱۰ _ حج اور مسجدالحرام كى زيارت جزيرة العرب كے لوگوں كے درميان رائج رسومات_سواء العاكف فيه والباد

۱۱ _ ''مسجدالحرام'' جزيرة العرب كے لوگوں كے درميان ايك رائج اور جانا پہچانانام_و المسجد الحرام الذى جعلنه للناس

۱۲ _ مسجدالحرام كے احاطے ميں حق سے ہر قسم كے انحراف اور دوسروں كے حقوق كى نسبت تجاوز كا ممنوع ہونا_

و من يرد فيه إيلحاد بظلم نذقه من عذاب أليم ''الحاد'' كا معنى ہے انحراف اور كج روى ''الحاد'' اور ''ظلم'' كے نكرہ ہونے سے معلوم ہوتا ہے كہ مسجدالحرام اور اسكى حدود ميں لوگوں كا مكمل طور پر امن اور سكون ميں ہونا ضرورى ہے اور اس سلسلے ميں ذرہ برابر انحراف اور دوسروں كے حقوق كى نسبت تجاوز سے چشم پوشى نہيں كى جائيگي_

۱۳ _ ضرورى ہے كہ مكہ (مسجدالحرام اور اس كى حدود) سب لوگوں كيلئے امن كى جگہ ہو_سوا العاكف فيه والباد

۱۴ _ مسجدالحرام كى حدود ميں حق سے انحراف اور دوسروں كے حقوق كى نسبت تجاوز بہت بڑا گناہ ہے اور كج روى كرنے والے ا ور ستم گر لوگ سخت دنيوى سزا كے منتظر رہيں _و من يردفيه إيلحاد بظلم نذقه من عذاب أليم

مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''عذاب اليم'' سے مراد دنيوى سزا بھى ہو_

۱۵ _ دوزخ كا دردناك عذاب، مسجد الحرام كى حدود ميں حق سے ہر قسم كے انحراف اور دوسروں كے حقوق كى نسبت تجاوز كى سزا_

و من يرد فيه إيلحاد بظلم نذقه من عذاب أليم

۱۶ _ حضرت علي(ع) سے روايت ہے كہ رسول خدا(ص) نے اہل مكہ كو اپنے گھر كو كرائے پر دينے اور انہيں دروازے

۵۰۲

لگانے سے منع كرتے ہوئے فرمايا''سوآء العاكف فيه و الباد'' (۱)

۱۷ _ ابوالصباح كنانى كہتے ہيں ميں نے خداتعالى كے فرمان ''و من يرد فيہ إےلحاد بظلم نذقہ من عذاب أليم'' كے بارے ميں سوال كيا تو آپ(ع) نے فرمايا ہر ظلم جوكوئي شخص مكہ ميں اپنے اوپر كرے چاہے وہ چورى ہو يا كسى دوسرے پر ظلم يا ہر قسم كا ستم ميں اسے الحاد اور انحراف سمجھتا ہوں(۲)

۱۸ _ امام صادق(ع) سے خداتعالى كے فرمان''و من يرد فيه إيلحاد بظلم'' كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ آپ(ع) نے فرمايا جو شخص مكہ ميں غيرخدا كى پرستش كرے يا اولياء خدا كے غير كى ولايت كو قبول كرے تو اس نے''إلحاد بظلم'' كيا ہے(۳)

اسلام:صد راسلام كى تاريخ ۳، ۱۶الحاد :۱۸انحراف:اسكى سزا ،۱۵; اس كا گناہ ۱۴

آنحضرت (ص) :آپ(ص) كے نواہى ۱۶

توحيد:توحيد عبادى كا انجام ۲عرب:انكى رسومات ۱۰

جزيرة العرب:اسكے لوگ اور حج ۱۰; اسكے لوگ اور مسجد الحرام ۱۱

جہنم:اسكے اسباب ۱، ۱۵حجاج:ان كے حقوق كى نسبت تجاوز ۸

حج:اسكى تاريخ ۱۰خود:خود پر ظلم ۱۷

روايت ۱۶، ۱۷، ۱۸

سبيل الله :اس سے روكنا ۵

چلنا:

____________________

۱ ) قرب الا سناد ۱۰۸ ح ۳۷۲_ تفسير برہان ج ۳ ص ۸۴ ح ۸_

۲ ) كافى ج ۴ ص ۲۲۷ ح ۳_ نورالثقلين ج ۳ ص ۴۸۳ ح ۶۰_

۳ ) كافى ج ۸ ص ۳۳۷ ح ۵۳۳_ نورالثقلين ج ۳ ص ۴۸۳ ح ۵۷_

۵۰۳

اسكے راستے ۲

ظلم كرنے والے:انكى دنيوى سزا ، ۱۴

عبادت:عبادت خدا كے ترك كے اثرات ۱; غيرخدا كى عبادت ۱۸; عبادت خدا كے ترك كرنے كا گناہ ۱

عذاب:دردناك عذاب ۱۵; اسكے درجے ۱، ۱۵; اخروى عذاب كے اسباب ۱، ۱۵

كعبہ:اسكى فضيلت ۴; اس كا تقدس ۴

كفر:خدا كے ساتھ كفر كے اثرات ۱; خدا كے ساتھ كفر كا گناہ ۱

گناہ:گناہان كبيرہ ۱۴; ناقابل بخشش گناہ۱

لقاء الله :اس كا پيش خيمہ ۲

لوگ:ان كے حقوق كى نسبت تجاوز ۱۲; ان كے حقوق كى نسبت تجاوز كى سزا ۱۵; ان كے حقوق كى نسبت تجاوز كا گناہ ۱۴

مسجد الحرام:اس كا امن ہونا ۱۳; اسكى زيارت كى تاريخ ۱۰; اسكى تاريخ ۱۱; اس ميں حقوق ۱۴; اسكى زيارت ۷، ۱۱; اس كا سب كيلئے ہونا ۶; اس ميں عبادت خدا سے روكنا ۳; اس سے روكنا ۳، ۵; اس ميں حق تلفى كا ممنوع ہونا ۱۲; اس سے روكنے كا ممنوع ہونا ۶، ۹; اسكى خصوصيات ۱۲، ۱۳

مسلمان:ان كے حقوق كا مساوى ہونا ۷; ان كے حقوق ۷

مكہ كے مسلمان:ان كے حقوق ۷

مكہ:اس كا امن ہونا ۱۳; اسكے گھروں كے دروازے ۱۶; اس ميں ظلم كا گناہ ۱۷; اس سے حاجيوں كو روكنا ۸; اسكے گھروں كو كرائے پر دينے سے نہى ۱۶; اسكى خصوصيات ۱۳

منحرفين:ان كى دنيوى سزا ،۱۴

موحدين:ان كے حقوق ۶

ولايت:اولياء الله كے غير كى ولايت كو قبول كرنا ۱۸

۵۰۴

آیت ۲۶

( وَإِذْ بَوَّأْنَا لِإِبْرَاهِيمَ مَكَانَ الْبَيْتِ أَن لَّا تُشْرِكْ بِي شَيْئاً وَطَهِّرْ بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْقَائِمِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ )

اور اس وقت كو ياد دلاؤ جب ہم نے ابرہمى كے لئے بيت اللہ كى جگہ مہيا كى كہ خبردار ہمارے بارے ميں كسى طرح كا شرك نہ ہونے پائے اور تم ہمارے گھر كو طرف كرنے والے، قيام كرنے والے اور ركوع و سجود كرنے والوں كے لئے پاك و پاكيزہ بناؤ(۲۶)

۱ _ حضرت ابراہيم (ع) كے ہاتھوں كعبہ كى بنياد بہت اہم اور ايسا واقعہ ہے جو ياددہانى كرانے كے قابل ہے_

و اذ بوّانا لابراهيم مكان البيت ''اذ'' اسم زمان اور محل نصب ميں ہے اور يہ ''اذكر'' محذوف كا مفعول ہے يعنى ''يادكيجيئے اس وقت كو كہ جب ہم نے ...''

۲ _ كعبہ، حضرت ابراہيم (ع) كى عبادت كى جگہ_و إذ بوّانا لإبراهيم مكان البيت

(''بوانا'' كے مصدر) ''تبوئة) كا معنى ہے مرجع اور مركز قرار دينا يعني'' اس زمانے كو ياد كيجيئے جب ہم نے كعبہ كى جگہ كو ابراہيم(ع) كيلئے رجوع كرنے كا مقام قرار ديا'' اور حضرت ابراہيم(ع) كا بار بار كعبہ كى جگہ كى طرف رجوع كرنا يا تو خدا كى عبادت كيلئے تھا اور يا اسے تعمير كرنے كيلئے مذكورہ مطلب پہلے احتمال كى بنياد پر ہے_

۳ _ كعبہ كى جگہ خداتعالى كى جانب سے عبادت كيلئے معين كردہ جگہ_و إذ بوّانا لإبراهيم مكان البيت

۴ _ حضرت ابراہيم (ع) كعبہ كى بنياد ركھنے والے اور اسكے

۵۰۵

معمار_و إذ بوّانا لإبراهيم مكان البيت

۵ _ كعبہ، توحيد اور يكتاپرستى كى جلوہ گاہ_و إذ بوّانا لإبراهيم مكان البيت أن لا تشرك بى شيئ

۶ _ خدا كے علاوہ كوئي قابل پرستش نہيں ہے_أن لا تشرك بى شيئ

۷ _ عبادت ميں اخلاص اور اسے ہر قسم كے غير الہى عمل سے آلودہ كرنے سے پرہيز كرنا خداتعالى كى طرف سے حضرت ابراہيم كو نصيحت _أن لا تشرك بى شيئ

۸ _ شرك كے ساتھ آلودہ عبادت كى بارگاہ خداوندى ميں كوئي قدر و قيمت نہيں ہے_أن لا تشرك بى شيئ

۹ _ كعبہ بہت مقدس گھر اور بارگاہ خداوندى ميں بڑى عزت كا حامل ہے_و طهر بيتي

''بيت'' كى باء متكلم كى طرف اضافت، تشريفيہ اور مذكورہ مطلب كو بيان كررہى ہے_

۱۰ _ كعبہ كى توليت اور اسے زائرين كيلئے تيار كرنا، حضرت ابراہيم (ع) كے الہى وظائف ميں سے_و طهر بيتى للطائفين

۱۱ _ مسجد الحرام كى توليت اور اسے زائرين بيت الله كيلئے تيار كرنا توحيدى معاشرے كے رہنماؤں كى ذمہ دارى _

أن لا تشرك بى شيئاً و طهر بيتى للطائفين

۱۲ _ شرك، طہارت و پاكيزگى سے دورى اور پليديگى و ناپاكى كے ساتھ آلودہ ہونا ہے_أن لا تشرك بى شيئاً و طهر بيتي

۱۳ _ مسجد الحرام كى حرمت كى پاسدارى اور اسے ظاہرى آلودگيوں اور باطنى پليدگيوں (شرك كے مظاہر) سے محفوظ ركھنا ضرورى ہے_أن لا تشرك بى شيئاً و طهر بيتي

۱۴ _ طواف، قيام، ركوع اور سجود (نماز) مسجد الحرام كى زيارت كے آداب ميں سے_و طهر بيتى للطائفين و القائمين و الركع السجود ظاہر يہ ہے كہ ''القائمين و الركع السجود'' سے مراد نماز پڑھنے والے ہيں يعنى ميرے گھر كو طواف كرنے والوں اور نماز پڑھنے والوں كيلئے تيار كيجئے_

۱۵ _ مسجد الحرام كى زيارت ميں طواف كو نماز پر مقدم كرنا ضرورى ہے_للطائفين و القائمين و الركع السجود

۱۶ _ قيام، ركوع اور سجود نماز كے اركان ميں سے ہيں _و القائمين و الركع السجود

۱۷ _ طواف اور نماز، حضرت ابراہيم(ع) كى شريعت كى ذمہ داريوں ميں سے _طهر بيتى للطائفين و القائمين و الركع

۵۰۶

السجود

۱۸ _ امام صادق (ع) سے روايت كى گئي ہے جب خداتعالى نے حضرت ابراہيم(ع) كو كعبہ كى تعمير پر مأمور كياتوانہيں معلوم نہيں تھا كہ وہ كعبہ كو كہاں بنائيں تو خداتعالى نے جبرائيل كو بھيجا اور انہوں نے كعبہ كى جگہ پر ان كيلئے لكير كھينچ دي(۱)

ابراہيم (ع) :ان كے دين كى تعليمات ۱۷; انكو نصيحت ۷; انكى عبادت گاہ ۲; انكى ذمہ دارى ۱۰; ان كا نقش و كردار ۱، ۴

توحيد:توحيد عبادى ۶

خداتعالى :اسكى نصيحتيں ۷; اس كا نقش و كردار ۳

ذكر:كعبے كى تعمير كا ذكر، ۱

روايت ۱۸دينى راہنما:انكى ذمہ دارى ۱۱

شرك:شرك عبادى كا بے قدر و قيمت ہونا ۸; اسكى پليدگى ۱۲; اسكى حقيقت ۱۲

طواف:اسكى تاريخ ۱۷; يہ دين ابراہيم(ع) ميں ۱۷

عبادت:اس ميں اخلاص ۷; بے قدر و قيمت عبادت ۸

كعبہ:اس كا احترام ۹; اسے تعمير كرنے والے ۱; اس كا موسس ۴; اسكى تاريخ ۱، ۴; اسكى تطہير ۱۰; اس ميں عبادت ۲، ۳; اسكى فضيلت ۵، ۹; اس كا تقدس ۹; اس كے متولى ۱۰; اسكى تعيين كا سرچشمہ ۳، ۱۸; اس ميں توحيد عبادى كى نشانياں ۵

مسجد الحرام:اسكى زيارت كے آداب ۱۴; اسكى تطہير كى اہميت ۱۳; اسكى حفاظت كى اہميت ۱۳; اس ميں ركوع ۱۴; اس ميں سجدہ ۱۴; اس ميں طواف ۱۴، ۱۵; اسكے متولى ۱۱; اس ميں نماز ۱۴، ۱۵

نظريہ كائنات :توحيدى نظريہ كائنات ۶

نماز:اسكے اركان ۱۶; اسكى تاريخ ۱۷; اس ميں ركوع ۱۶; اس ميں سجدہ ۱۶; اس ميں قيام ۱۶; يہ دين ابراہيم(ع) ميں ۱۷

____________________

۱ ) تفسير قمى ج ۱ ص۶۲_ نورالثقلين ج ۱ ص ۱۲۸ ح ۳۷۶_

۵۰۷

آیت ۲۷

( وَأَذِّن فِي النَّاسِ بِالْحَجِّ يَأْتُوكَ رِجَالاً وَعَلَى كُلِّ ضَامِرٍ يَأْتِينَ مِن كُلِّ فَجٍّ عَمِيقٍ )

اور لوگوں كے درميان حج كا اعلان كردو كہ لوگ تمہارى طرف پيدل اور لاغر سواريوں پر دور دراز علاقوں سے سوار ہو كر آئيں گے (۲۷)

۱ _ حكم خدا سے حضرت ابراہيم (ع) كى طرف سے لوگوں كو حج كى دعوت_و أذن فى الناس بالحج

(''أذّن'' كے مصدر) ''تأذين'' كا معنى ہے اعلان كرنا اور ندا دينا يعنى اے ابراہيم(ع) لوگوں كے درميان جاؤ اور انہيں حج اور زيارت بيت الله كى دعوت دو_

۲ _ حج، دور و نزديك كے تمام لوگوں پر ايك الہى ذمہ داري_يأتوك رجالًا و على كل ضامر يأتين من كل فج عميق

''يأتوك'' شرط محذوف كى جزا ہے اور يہ در حقيقت يوں ہے''إن تأذن فيهم به يأتوك'' ،''رجال''، ''راجل'' كى جمع ہے يعنى ''پيدل'' اور ''ضامر'' كمزور اونٹ كو كہاجاتا ہے _

اور ''فج'' در حقيقت پہاڑ كے شكاف كے معنى ميں ہے اور يہاں پر اس سے مراد راستہ ہے ''عميق'' بعيد كا مترادف ہے يعنى دورپس مذكورہ جملے كا معنى يہ بنے گا اگر لوگوں كو حج كى طرف بلاؤ تو وہ تيرى دعوت پر لبيك كہتے ہوئے پيدل، سوار ہوكر اور دور و نزديك كے راستوں سے چل نكليں گے_

۳ _ تبليغ اور لوگوں كو حج و زيارت بيت الله كى دعوت دينا الہى رہنماؤں كى ذمہ داريوں ميں سے ہے_و أذّن فى الناس بالحج

۴ _ حج، حضرت ابراہيم(ع) (ع) كى شريعت كى ايك يادگار_و أذن فى الناس بالحج

۵ _ حضرت ابراہيم (ع) كى اقامت گاہ ،مسجد الحرام كے جوار

۵۰۸

ميں تھي_يأتوك رجال

جملہ ''يأتوك'' (تيرے پاس پيدل اور سوار ہوكر آئيں گے) سے معلوم ہوتا ہے كہ كعبہ كے مؤسس اسكے جوار ميں رہتے تھے اس طرح، كہ ہر زائر مسجدالحرام ميں داخل ہوتے وقت ان پر بھى وارد ہوتا تھا_

۶ _ دور و نزديك كے لوگوں كا حضرت ابراہيم(ع) پر پختہ ايمان اورحضرت ابراہيم(ع) كى ان كے درميان انتہائي محبوبيت اور نفوذ_و اذن فى الناس بالحج يأتوك رجالا و على كل ضامر

دور و نزديك كے لوگوں كا حضرت ابراہيم (ع) كى دعوت پر لبيك كہنا اور انكا پيدل اور سوار ہوكر كعبے كى زيارت كيلئے نكل پڑنا اور كى آپ(ع) كى شخصيت سے آشنائي اور ان كے درميان آپ(ع) كى محبوبيت كى علامت ہے_

۷ _ حضرت ابراہيم (ع) كے دين توحيدى كا خود ان كى زندگى ميں دور و نزديك كى سرزمين ميں پھيل جانا_يأتوك من كل فج عميق

۸ _ حضرت ابراہيم (ع) كا اپنے زمانے ميں ہر سال حج كى رسومات ميں شريك ہونا_يأتوك رجالًا و على كل ضامر

فعل مضارع ''يأتوك'' ہوسكتا ہے مفيد استمرار ہو لہذا ہر سال لوگوں كا حج كى رسومات ميں حضرت ابراہيم(ع) كے پاس آنا ان كے ہر سال حج كى رسومات ميں شركت كو بيان كررہا ہے_

۹ _ مراسم حج كو اسلامى معاشرے كے رہبر كى محوريت كے ساتھ انجام دينا ضرورى ہے_يأتوك رجالاً و على كل ضامر

يہ جو خداتعالى نے فرمايا ہے كہ ''لوگ پيدل اور سوار ہوكر تيرے (ابراہيم(ع) ) پاس آئيں گے'' ہوسكتا ہے لوگوں كيلئے اس حكم پر مشتمل ہو كہ وہ پہلے الہى رہبر كى زيارت كيلئے جائيں اور اسكى رہبرى ميں مراسم حج كو انجام ديں _

۱۰ _ مناسك حج ميں اسلامى معاشرے كے رہبر سے ملاقات_يأتوك رجالاً و على كل ضامر

۱۱ _ بارگاہ خداوندى ميں پيدل حج كى بڑى فضيلت اور قدر و قيمت_يأتوك رجالاً و على كل ضامر

پيدل لوگوں (رجالًا) كو سواروں (و على كل ضامر) پر مقدم كرنا ہوسكتا ہے مذكورہ مطلب كو بيان كررہا ہو_

۱۲ _ زمين مكہ كى سطح كى بلندى اسكے اردگرد كے مناطق سے زيادہ ہے_يأتوك من كل فج عميق

(''عميق'' كا مصدر) ''عمق'' اس طولانى مسافت كو كہا جاتا ہے كہ جو نيچے كى طرف ہو لہذا ''بعيد'' كى بجائے كلمہ ''عميق'' كا استعمال يا تو اس لحاظ سے ہے كہ سرزمين مكہ كى بلندى اسكے اردگرد كے مناطق سے چونكہ زيادہ ہے لہذا جو لوگ مكہ كى طرف آتے ہيں وہ نيچے سے اوپر كى جانب حركت كرتے ہيں اور يا اسلئے ہے كہ چونكہ

۵۰۹

زمين گيند كى صورت ميں ہے لہذا لوگوں كى دور سے حركت اوپر كى جانب حركت نظر آتى ہے مذكورہ مطلب پہلے فرضيے كى بنياد پر ہے _

۱۳ _ قرآن كا زمين كے گيند كى طرح اور اسكى سطح كے گول ہونے كى طرف اشارہ_يأتين من كل فج عميق

۱۴ _ عبيد الله بن على الحلبى كہتے ہيں ميں نے امام صادق (ع) سے سوال كيا كہ (حج ميں ) تلبيہ كيوں مقرر كيا گيا ہے؟ تو آپ(ع) نے فرمايا بيشك خداتعالى نے حضرت ابراہيم(ع) كى طرف وحى كى''و أذّن فى الناس بالحج يأتوك رجالًا'' پس حضرت ابراہيم نے ندا دى اور دور كے ہر راستے سے ''لبيك'' كے ساتھ حضرت ابراہيم(ع) كو جواب دياگيا(۱)

۱۵ _ امام صادق(ع) نے فرمايا كہ پيغمبراكرم دس سال مدينہ ميں رہے اور حج پر نہ گئے پھرخداتعالى نے آنحضرت پر نازل كيا''و أذن فى الناس بالحج يأتوك رجالاً و على كل ضامر يأتين من كل فج عميق'' پس پيغمبراكرم(ص) نے مناديوں كو حكم ديا كہ وہ بلند آواز كے سا تھ اعلان كريں كہ اس سال رسول الله (ص) حج پرجائيں گے(۲)

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كا حج۱۵

ابراہيم (ع) :آپ مسجد الحرام كے جوار ميں ۵; آپكى اقامت گاہ ۵; آپكے حج كا تسلسل ۸; آپ كے دين كى تعليمات ۴; آپكى شرعى ذمہ دارى ۱; آپكى دعوتيں ۱، ۱۴; آپ(ص) كى معاشرتى شخصيت۶; آپكے دين كا پھيلنا ۷; آپ كى محبوبيت ۶

ايمان:ابراہيم پر ايمان ۶

تلبيہ:اسكى تشريع كا فلسفہ ۱۴

حج:اسكے آداب ۹; اس كے احكام ۲; يہ دين ابراہيم ميں ۱۴ ; اسكى دعوت ۱، ۳، ۱۴; پيدل حج كى فضيلت ۱۱

روايت ۱۴، ۱۵

دينى رہنما:انكى ذمہ دارى ۳; حج ميں ان كے ساتھ ملاقات ۱۰; ان كا نقش و كردار ۹

شرعى ذمہ داري:سب كى شرعى ذمہ دارى ۲

زمين:اس كا گيند كى صورت ميں ہونا ۱۳

مكہ:اسكى بلندى ۱۲; اس كا جغرافيائي محل وقوع ۱۲

____________________

۱ ) علل الشرائع ص ۴۱۶ ب ۱۵۷ ح ۱_ نورالثقلين ج ۳ ص ۴۸۶ ح ۶۸_ ۲ ) كافى ح ۴ ص ۲۴۵ ح ۴; نورالثقلين ج ۳ ص ۴۸۷ ح ۷۲_

۵۱۰

آیت ۲۸

( لِيَشْهَدُوا مَنَافِعَ لَهُمْ وَيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَّعْلُومَاتٍ عَلَى مَا رَزَقَهُم مِّن بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ فَكُلُوا مِنْهَا وَأَطْعِمُوا الْبَائِسَ الْفَقِيرَ )

تا كہ اپنے منافع كا مشاہدہ كريں اور چند معين دنوں ميں ان چوپايوں پر جو خدا نے بطور رزق عطا كئے ہيں خدا كا نام ليں اور پھر تم اس ميں سے كھاؤ اور بھو:ے محتاج افراد كو كھلاؤ (۲۸)

۱ _ حج ، لوگوں كيلئے فائدے و منفعت اور خير و بركت سے سرشار_وأذن فى الناس بالحج ليشهدوا منافع لهم

''منافع''، ''منفعت'' كى جمع ہے يعنى نفع، خير و بركت_ اور اس كاجمع كى صورت ميں آنا حج كى بركات كى فراوانى كو بيان كررہا ہے اور اس كا نكرہ آنا ان بركات ميں سے ہر ايك كى عظمت كو بيان كررہا ہے _

۲ _ حج كى بركات سے بہرہ مند ہونا اسكى رسومات ميں شركت اور اسكے اعمال كى انجام دہى ميں منحصر ہے_وأذن فى الناس بالحج ليشهدوا منافع لهم (''يشہدون'' كے مصدر) ''شہادة'' كا معنى ہے حاضر ہونا پس''ليشهدوا منافع لهم'' كا معنى يہ ہے كہ حج سب لوگوں كيلئے خير و بركت سے سرشار ہے اور جو انہيں حاصل كرنا چاہتا ہے اور ان سے بہرہ مند ہونا چاہتا ہے اس كيلئے ضرورى ہے كہ سفر كى مشقتوں كو برداشت كرے، اسكے مراسم ميں شركت كرے اور اسكے اعمال كو بجالائے_

۳ _ شريعت الہى ميں انسان كے دنيوي، اخروي، مادى اور معنوى پہلوؤں كى طرف توجہ _و أذن فى الناس بالحج ليشهدوا منافع لهم

چونكہ ''منافع'' كو دنيوي، اخروي، معنوى يا مادى كى قيد نہيں لگائي گئي پس كہا جاسكتا ہے كہ اس سے مراد،دينوي، اخروي، مادى اور معنوى سب بركات ہيں _

۵۱۱

۴ _ عرفات اور مشعر ميں وقوف كرنا (احرام كے بعد) مراسم حج ميں حاجيوں كى پہلى ذمہ دارى _يشهدوا منافع لهم

جملہ ''و يذكروا اسم الله ...'' قربانى كى رسومات سے مربوط ہے اور بعد والى آيت حلق، تقصير اور طواف كے بارے ميں ہے پس اس چيز كے پيش نظر كہ احرام باندہنے كے بعد مراسم حج بالترتيب يوں ہيں عرفات اور مشعر ميں و قوف، قربانى كرنا، حلق، تقصير اور طواف _ كہنا ہوگا كہ حضرت ابراہيم(ع) كى شريعت ميں حج، قربانى سے شروع اور طواف كے ساتھ ختم ہوتا تھا اور عرفات و مشعر كا وقوف مراسم حج ميں شا مل نہيں تھا يا يہ كہ جملہ ''ليشہدوا منافع لہم'' تشريع حج كے فلسفے كو بيان كرنے كے علاوہ عرفات و مشعر ميں حاضر ہونے والے مسئلے كى طرف بھى ناظر ہے مذكورہ مطلب دوسرے احتمال كى بنياد پر ہے_

۵ _ عرفات و مشعر، حج كرنے والوں كيلئے كثير خيرو بركت كا مركز_ليشهدوا منافع لهم

مذكورہ مطلب اس بنياد پر ہے كہ ''ليشهدوا '' عرفات و مشعر ميں حاضر ہونے سے مربوط ہو_

۶ _ عرفات و مشعر ميں حاضر ہونے كے بعد قربانى كرنا حج كے واجب اعمال ميں سے ہے _و يذكروا اسم الله على مارزقهم من بهيمة الأنعام

۷ _ قربانى كو ذبح يانحر كرتے وقت الله كا نام لينا ضرورى ہے_و يذكروا اسم الله على ما رزقهم من بهيمة الأنعام

۸ _ لوگوں كو ذبح كرنے كى طريقے كى تعليم دينا (جانور كو نحر يا ذبح كرتے وقت خدا كا نام لينا)حج كے فلسفوں ميں سے ايك ہے_ليشهدوا منافع لهم و يذكروا اسم الله فى ايام معلومات ''يذكروا'' كا عطف ''ليشہدوا'' پر ہے اور اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ اس كا لام تعليل كيلئے ہے اور يہ حج كى تشريع كے فلسفے كو بيان كررہا ہے ''يذكروا'' كا ''يشہدوا'' پر عطف تشريع حج كے ايك اور فلسفہ كا بيان ہے_

۹ _ قربانى والے حكم كا انجام دينا خاص اور معين وقت پر موقوف ہے (دس سے تيرہ ذى الحج تك)_و يذكورا اسم الله فى ايام معلومات على ما رزقهم من بهيمة الانعام اہل بيت (ع) سے وارد ہونے والى روايات كى بنياد پر ''ايام معلومات'' سے مراد ذى الحج كے ايام تشريق (دس سے تيرہ تك) ہيں _

۱۰ _ قربانى كو ذبح يانحر كرتے وقت خداتعالى كے اسما (الله ، رحمان و غيرہ) ميں سے ہر ايك كے ذكر كا جواز_و يذكروا اسم الله ہوسكتا ہے ''اسم'' كى ''الله '' كى طرف اضافہ بيانيہ ہو اس صورت ميں ''اسم اللہ'' يعنى وہ نام كہ جو اللہ سے عبادت ہے اسى طرح اضافہ لاميہ

۵۱۲

بھى ہوسكتاہے اس صورت ميں '' اسم اللّہ'' يعنى ہر وہ نام كہ جو خدا كے لئے ہو پہلے احتمال كى بناپر قربانى كے وقت ''اللّہ'' كے لفظ كے علاوہ كسى اور لفظ كا لينا جائز نہيں ہے برخلاف احتمال دوم گذشتہ مطلب دوسرے احتمال كى بناپر ہے_

۱۱ _ دس ذى الحج كے بجائے گيارہ، بارہ اور تيرہ ذى الحج كو قربانى كرنے كا جواز _و يذكروا اسم الله فى أيام معلومات من بهيمة الأنعام

۱۲ _ اونٹ، گائے اور بھيڑ بكرى ميں سے ہر ايك كى قربانى كرنا جائز ہے_على ما رزقهم من بهيمة الانعام

(''نعم'' كى جمع) ''انعام ''كا اصلى معنى ''اونٹ'' ہے ليكن بعض اوقات اونٹ گائے اور بھيڑ بكرى كے مجمموعے پر بھى اس كا اطلاق ہوتا ہے تمام مفسرين كے نظريے كے مطابق يہاں پر اس سے مراد دوسرا معنى (اونٹ، گائے اور بھيڑ بكرى كا مجموعہ) ہے قابل ذكر ہے كہ ''بہيمہ'' كا معنى ہے ''چوپايہ'' اور اس كى ''أنعام'' كى طرف اضافت بيانيہ ہے يعنى وہ چوپايہ جو اونٹ، گائے اور بھيڑ بكرى ہے_

۱۳ _ اونٹ، گائے اور بھيڑ بكرى انسانوں كى روزى اور ان كيلئے خدا كى عطا ہے_على ما رزقهم من بهيمة الأنعام

۱۴ _ قربانى كے گوشت سے استفادے كا حرام ہونا جاہليت كے عربوں كا باطل خيال _فكلوا منه قربانى كے گوشت كے استعمال كو جائز كرنا جاہليت كے عربوں كے باطل خيال كى طرف ناظر ہے كہ جو اسے حرام سمجھتے تھے_

۱۵ _ اونٹ، گائے اور بھيڑبكرى حلال گوشت چوپائے ہيں _على ما رزقهم من بهيمة الأنعام فكلوا منه

۱۶ _ حجاج كيلئے قربانى كے گوشت كے استعمال كا جواز_فكلوا منه

۱۷ _ حج كے موقع پر قربانى كے گوشت سے تنگدست لوگوں كو اطعام كرنے كا ضرورى ہونا_و ا طعموا البائس الفقير

۱۸ _ قربانى كے پورے گوشت كو استعمال كرنا جائز نہيں ہے_فكلوا منها و ا طعموا البائس الفقير

''منہا'' ميں ''من'' تبعيضيہ ہے پس ''كلوا منہا'' يعنى اس كا ايك حصہ كھاؤ (نہ پورا)

۱۹ _ لوگوں كى مدد اور تنگدستوں اور ضرورتمندوں كى دستگيرى كرنا حج كے فلسفوں ميں سے اور اس كا ايك سبق ہے_

و أطعموا البائس الفقير

۲۰ _ ربيع بن خيثم كہتے ہيں ميں نے امام صادق (ع) كو ديكھا كہ آپ(ع) نے فرمايا ميں نے خداتعالى كو يہ فرماتے ہوئے سنا ہے''ليشهدوا منافع لهم'' تو ميں نے امام (ع) سے عرض كيا ''منافع'' سے مراد دنياوى فوائدہيں يا اخروي؟ تو آپ(ع) نے فرمايا سب

۵۱۳

منافع(۱)

۲۱ _ امام صادق (ع) سے روايت كى گئي ہے كہ خداتعالى كے كلام ''ويذكروا اسم الله '' ميں ذكر سے مراد وہ تكبيريں ہيں جو پندرہ نمازوں ميں _ كہ جن ميں سے پہلى عيدوالے دن ظہر كى نماز ہے_ كہى جاتى ہيں(۲)

۲۲ _ امام صادق(ع) سے الله تعالى كے فرمان ''و يذكروا اسم الله فى أيام معلومات'' كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ انہوں نے فرمايا اس سے مراد ايام تشريق ہيں(۳)

۲۳ _ صفوان بن يحيى كہتے ہيں ميں نے امام كاظم(ع) سے عرض كيا شخص كسى كو كھال اتارنے كيلئے قربانى ديتا ہے اسكى كھال كے مقابلے ميں يعنى كھال كو اپنى مزدورى كے طور پر لے لے_ (تو اس كا حكم كيا ہے) _

فرمايا اس ميں كوئي اشكال نہيں ہے كيونكہ خداتعالى نے فرمايا ہے ''فكلوا منہا و أطمعوا'' اور كھال نہ كھائي جاتى ہے اور نہ (اسكے ذريعے) اطعام كيا جاتا ہے(۴)

احكام ۴، ۶، ۷، ۹، ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۵، ۱۶، ۱۷، ۱۸/جاہليت:اسكے مشركين كى سوچ ۱۴; اسكى رسومات ۱۴

چوپائے:ان كے گوشت كى حليت ۱۵/حجاج:ان كا حج كى قربانى سے استفادہ كرنا ۱۶

حج:اسكے اثرات ۲; اسكے احكام ۴، ۶، ۹، ۱۶، ۱۷; اسكى قربانى كے گوشت سے استفادہ كرنا ۱۸; اسكى بركات۱; اسكى قربانى كى كھال ۲۳; اسكى قربانى كو مؤخر كرنا ۱۱; اسكى تعليمات ۱۹; اس ميں تكبير ۲۱; اس كا خير ہونا ۱; اس ميں گائے كو ذبح كرنا ۱۲; اس ميں بھيڑ بكرى كو ذبح كرنا ۱۲; اسكى بركات كا پيش خيمہ ۲; اس كا فلسفہ ۸، ۱۹; اسكى قربانى ۶، ۱۲; اسكى قربانى كا گوشت ۱۶، ۱۷; اسكى قربانى كے مصارف ۱۷; اسكے مناسك ۴، ۶، ۹، ۱۱، ۱۲;اسكے اخروى منافع ۲۰; اسكے منافع۱; اسكے دنيوى منافع ۲۰; اس ميں اونٹ كو نحر ركنا ۱۲; اسكے واجبات ۶; اسكى قربانى كا وقت ۹

حلال جانور :۱۵/خداتعالى :اسكى روزى ۱۳; اسكے عطيے ۱۳/كھانے كى چيزيں :ان كے احكام ۱۵; كھانے كى حلال چيزيں ۱۵

دين:

____________________

۱ ) كافى ج۴ ص ۴۲۲ ح ۱_ نورالثقلين ج ۳ ص ۴۸۸ ح ۷۷_/ ۲ ) عوالى اللئامى ج ۲ ص ۸۸ ح ۲۳۷_ نورالثقلين ج ۳ ص ۴۹۰ ص ۸۲_

۳ ) معانى الاخبار ص ۲۹۷ ح ۱، ۳_ نورالثقلين ج ۳ ص ۴۹۰ ح ۸۴_

۴ ) علل الشرائع ص ۴۳۹ب ۱۸۲ ح ۱_ نورالثقلين ج ۳ ص ۴۹۹ ح ۱۳۹_

۵۱۴

اسكے اخروى پہلو ۳; اسكے مادى پہلو ۳; اسكے معنوى پہلو۳; يہ اور عينيت ۳

ذبح:اسكے احكام ۷، ۱۰; اس ميں بسم الله ۷،۸، ۱۰; اسكى تعليم ۸

ذكر:ذكر خدا ايام تشريق ميں ۲۲; ذكر خدا حج ميں ۲۱

روايت : ۲۰، ۲۱، ۲۲، ۲۳

اونٹ:اسكے گوشت كا حلال ہونا ۱۵

عرفات:اسكى بركات ۵; اس كا خير ہونا ۵; اس ميں وقوف ۴

فقرا:انہيں اطعام كرنا ۱۷; انكى حاجت روائي كى اہميت ۱۹

قرباني:جاہليت ميں اسكے گوشت كى تحريم ۱۴

گائے:اسكے گوشت كى حليت ۱۵

بھيڑ بكري:اسكے گوشت كى حليت ۱۵

مسجدالحرام:اسكى بركات ۵; اس كا خير ہونا ۵

مشعرالحرام:اس ميں وقوف كرنا ۴

نعمت:اونٹ كى نعمت ۱۳; گائے كى نعمت ۱۳; بھيڑ بكرى كى نعمت ۱۳

آیت ۲۹

( ثُمَّ لْيَقْضُوا تَفَثَهُمْ وَلْيُوفُوا نُذُورَهُمْ وَلْيَطَّوَّفُوا بِالْبَيْتِ الْعَتِيقِ )

پھر لوگوں كو چاہئے كہ اپنے بدن كى كثافت كو دور كريں اور اپنى نذروں كو پورا كريں اور اس قديم ترين مكان كا طواف كريں (۲۹)

۱ _ مراسم حج كى انجام دہى كے بعد تقصير اور احرام سے خارج ہونے كا وجوب _و يذكروا اسم الله ثم ليقضوا تفثهم

(''يقضون'' كے مصدر قضا) كا معنى ہے كاٹنا اور جدا كرنا ''تفث'' يعنى وہ غبار اور ميل جو بدن پر ہوتى ہے پس''ثم ليقضوا تفثهم'' يعنى حاجى

قربانى كى رسومات ادا كرنے كے بعد اپنے سر اور ناخن تراش كر كے كہ جسے احرام كى وجہ سے انجام نہيں دے سكے تھے_ اپنے آپ كو صاف كريں اور يہ احرام سے خارج ہونے سے كنايہ ہے_

۵۱۵

۲ _ طواف بجالانے كيلئے آلودہ اور بے ہنگم سر اور بدن كے ساتھ مسجدالحرام ميں داخل ہونا ممنوع ہے_ثم ليقضوا تفثهم

۳ _ تقصير اور احرام سے خارج ہونے كے بعد نذر كى ادائيگى كا ضرورى ہونا_و ليوفوا نذورهم

۴ _ تقصير اور احرام سے خارج ہونے كے بعد طواف كا لازم ہونا_ثم ليقضوا تفثهم و ليطّوفّو

۵ _ تقصير اور طواف كى ادائيگى كو قربانى كرنے كے بعد تك مؤخر كرنا جائز ہے_ثم ليقضوا تفثهم و ليطوفو

''ثم '' كہ جو تراخى زمان كيلئے ہے _ كا استعمال مذكورہ مطلب كو بيان كررہا ہے _

۶ _ كعبہ كا اپنا ماضى اور تاريخ ہے_بالبيت العتيق ''عتيق'' ہر اس چيز كو كہا جاتا ہے كہ جو وقت، جگہ يا مرتبے كے لحاظ سے تقدم ركھتى ہو اسى وجہ سے قديم كو بھى عتيق كہتے ہيں ''بيت عتيق'' يعنى وہ گھر جو اپنا ماضى اور تاريخ ركھتا ہے_

۷ _ عبدالله بن سنان كہتے ہيں ميں امام صادق (ع) كے پاس آيا اور ان سے عرض كى آپ(ع) پر قربان جاؤں خداتعالى كے فرمان ''ثم ليقضوا تفثهم '' (سے مقصود) كيا ہے تو آپ(ع) نے فرمايا: (اس سے مقصود) مونچھيں كاٹنا، ناخن اتارنا و غيرہ ہے(۱)

۸ _ اميرالمؤمنين (ع) سے روايت كى گئي ہے كہ انہوں نے خداتعالى كے فرمان''ثم ليقضوا تفثهم و ليوفوا نذورهم و ليطوفوا بالبيت العتيق'' كے بارے ميں فرمايا ''تفث'' سے مراد رمى جمرات اور سر منڈہوانا ہے اور ''نذور'' سے مراد وہ ہے كہ جس نے پيدل جانے كى نذر كى ہو اور طواف سے مراد طواف زيارت ہے(۲)

شايد مقصود يہ ہو كہ كسى نے منا سے مكہ پيدل جانے كى نذر كى ہو نہ اپنے وطن سے پيدل مكہ جانے كى كيونكہ اس صورت ميں يہ آيت كے ظاہر كے ساتھ متناسب نہيں ہے_

۹ _ امام صادق(ع) سے روايت كى گئي ہے آپ(ع) نے خداتعالى كے فرمان''و ليطوفوا بالبيت العتيق'' كے بارے ميں فرمايا (اس سے مراد) طواف النساء ہے(۳)

____________________

۱ ) كافى ج ۴ ص ۵۴۹ ح ۴_ نورالثقلين ج ۳ ص ۴۹۲ ح ۹۷_

۲ ) دعائم الاسلام ج ۱ ص ۳۳۰_ بحارالانوار ج ۹۶ ص ۳۱۲ ح ۳۹_

۳ ) كافى ج ۴ ص ۵۱۳ ح ۲_ تہذيب شيخ طوسى ج۵ ص ۲۵۳ ح ۱۵_

۵۱۶

۱۰ _ امام صادق (ع) سے روايت كى گئي ہے كہ طوفان نوح كے روز خداتعالى نے پورى زمين كو غرق كرديا سوائے بيت (الله ) كے پس اس دن اسے ''عتيق'' كا نام ديا گيا كيونكہ اس دن يہ غرق ہونے سے آزاد ہوا(۱)

۱۱ _ ابوحمزہ ثمالى كہتے ہيں ميں نے مسجدالحرام ميں امام صادق (ع) سے عرض كيا كيوں خداتعالى نے (بيت الله ) كو عتيق كا نام ديا ہے،؟ تو آپ(ع) نے فرمايا خداتعالى نے زمين پر كوئي گھرنہيں بنايا مگر يہ كہ اس كے مالك ہيں اور اس ميں لوگ رہتے ہيں سوائے اس گھر كے كہ جس كا خدائے عزوجل كے علاوہ كوئي مالك نہيں ہے اور يہ (افراد كى ملكيت سے) آزاد ہے(۲)

احكام: ۲، ۳، ۴، ۵

حج:اسكے احكام ۳، ۵; اس ميں تقصير كو مؤخر كرنا ۵; اس ميں طواف كو موخر كرنا ۵; اس ميں تقصير ۱، ۳، ۴، ۷; اس ميں رمى جمرات ۸; اس ميں منڈہوانا ۸; اس ميں طواف ۸، ۹; اس ميں قربانى ۱; اسكے اعمال ۱، ۴، ۷، ۸، ۹; اس ميں نذر ۸; اسكے واجبات ۱، ۴ ; روايت ۷، ۸، ۹، ۱۰، ۱۱

طواف:اسكے آداب ۲; اسكے احكام ۴; طواف النساء ۹

كعبہ:اسكى تاريخ ۶، ۱۰; اس كا نام ركھنے كا فلسفہ ۱۰، ۱۱; اس كا قديمى ہونا ۶; يہ طوفان نوح كے وقت ۱۰; اسكى مالكيت ۱۱

مسجدالحرام:اسكے آداب ۲; اس ميں پاكيزگى ۲

نذر:اسكے احكام ۳; اسكى وفا ۳

____________________

۱ ) علل الشرائع ج ۲ ص ۳۹۹ ح ۵_ نورالثقلين ج۳ ص ۴۹۴ ح ۱۱۴_

۲ ) كافى ج ۴ ص ۱۸۹ ح ۵ نورالثقلين ج ۳ ص ۴۹۴ ح ۱۰۹_

۵۱۷

آیت ۳۰

( ذَلِكَ وَمَن يُعَظِّمْ حُرُمَاتِ اللَّهِ فَهُوَ خَيْرٌ لَّهُ عِندَ رَبِّهِ وَأُحِلَّتْ لَكُمُ الْأَنْعَامُ إِلَّا مَا يُتْلَى عَلَيْكُمْ فَاجْتَنِبُوا الرِّجْسَ مِنَ الْأَوْثَانِ وَاجْتَنِبُوا قَوْلَ الزُّورِ )

يہ ايك حكم خدا ہے اور جو شخص بھى خدا كى محترم چيزوں كى تعظيم كرے گا وہ اس كے حق ميں پيش پروردگار بہترى كا سبب ہوگى اور تمہارے لئے تمام جانور حلال كردئے گئے ہيں علاوہ ان كے جن كے بارے ميں تم سے بيان جائے گا لہذا تم نا پاك بتوں سے پرہيز كرتے رہو اور لغو اور مہمل باتوں سے اجتناب كرتے رہو (۳۰)

۱ _ حج اور اسكے اعمال، خداتعالى كے نزديك بلند مقام و مرتبے كے حامل ہيں _و أذن فى الناس بالحج و ليطوفوا بالبيت العتيق ذلك ''ذلك'' ان تمام مطالب كى طرف اشارہ ہے كہ جو يہاں تك حج اور اسكے اعمال كے بارے ميں بيان ہوئے ہيں اور يہاں پر ''ذلك'' كے ا ستعمال سے غرض سابقہ اور بعد والے كلام كے درميان فاصلہ كرنا اور ايك اہم مطلب سے دوسرے اہم مطلب كى طرف منتقل ہونا ہے ايسے موارد ميں كلمہ ''ہذا'' كو استعمال كرتے ہيں جيسے ''ہذا و إن للطاغين لشرمآب'' (ص ۵۵۳۸) اس بناپر ''ذلك'' كہ جو بعيد كى طرف اشارہ كرنے كيلئے ہے_ كا استعمال ممكن ہے بارگاہ خداوندى ميں حج اور اسكے اعمال كى اعلى قدر و منزلت كو بيان كرنے كيلئے ہو_

۲ _ حدود و احكام الہى كى تعظيم كرنے، انہيں معمولى نہ سمجھنے اور ان كے حريم سے تجاوز نہ كرنے كا ضرورى ہونا_

و من يعظم حرمت الله

('' يعظم'' كے مصدر) تعظيم كامعنى ہے بڑا سمجھنا ''حرمات''، ''حرمت'' كى جمع ہے يعنى وہ چيز كہ جسكى ہتك كرنا ممنوع اور اسكى حفاظت كرنا واجب ہے ''حرمات الله '' يعنى وہ حدود و احكام كہ جو خدا كى طرف سے مشخص كئے گئے ہيں اور لوگوں كا فريضہ ہے كہ انكى رعايت كريں _ يہ مذكورہ جملہ خداتعالى كى طرف سے اہل ايمان كو نصيحت ہے كہ وہ حتماً حدود و احكام الہى كو بڑا سمجھيں اور ان كے حريم ميں تجاوز كرنے سے سخت پرہيز كريں _

۵۱۸

۳ _ حدود و احكام الہى كى تعظيم ، انہيں بڑا سمجھنا اور ان كے حريم كى رعايت كرنا اہل ايمان كيلئے خير و سعادت اور خوشبختى كا سبب ہے_و من يعظم حرمت الله فهو خير له عند ربه ''فهو خيرله'' كى ''ہو'' خير كا مرجع (''يعظم'' كا مصدر ) تعظيم ہے يعنى''فالتعظيم خير له عند ربه''

۴ _ خداتعالى كے احكام اور حدود، انسان كى سعادت اور بھلائي كيلئے ہيں _ومن يعظم حرمت الله فهوخير له عند ربه

۵ _ قوانين اور احكام الہى كو معمولى سمجھنا اور ان كى حرمت شكنى انسان كى بدبختى اور شقاوت كا سبب ہے_

و من يعظم حرمت الله فهو خير له عند ربه ''تعظيم'' ''تحقير'' كى ضد ہے پس جملے كا مفہوم يوں ہوگا''و من يحقر حرمات الله فهو شر له عند ربه''

۶ _ خداتعالى ، انسانوں كا پروردگار ہے_عند ربه

۷ _ خداتعالى كى طرف سے سعادت بخش احكام و قوانين كا وضع كرنا اسكى ربوبيت اور پروردگار ہونے كا مقتضا ہے_

و من يعظم حرمت الله فهو خير له عند ربه

۸ _ اونٹ، گائے اور بھيڑبكرى حلال گوشت جانور ہيں _و أحلت لكم الأنعام ''أنعام'' (''نعم'' كى جمع) در اصل اونٹ كے معنى ميں ہے پس انعام يعنى اونٹ ليكن بعض اوقات ''انعام'' بول كر اس سے مجموعى طور پر اونٹ، گائے اور بھيڑ بكرى مراد ليتے ہيں مذكورہ جملے ميں ''انعام'' دوسرے طريقے سے استعمال كيا گيا ہے_ قابل ذكر ہے كہ جملہ''أحلت لكم الأنعام'' ،''أحلت لكم أكل لحوم الأنعام'' كى تقدير ميں ہے يعنى تمہارے لئے اونٹ، گائے اور بھيڑبكرى كا گوشت كھانا حلال ہے_

۹ _ اونٹ، گائے اور بھيڑبكرى كے گوشت سے استفادہ كرنا حلال اور جائز ہے سوائے ان موارد كے كہ جن ميں الله تعالى نے انہيں حرام كيا ہے_

۱۰ _ خداتعالى كى جانب سے كھانے كى حرام چيزوں كے بارے ميں متعدد آيات كا نازل ہونا اور لوگوں كيلئے انہيں مكرر وطور پر بيان كرنا_و أحلت لكم الأنعام إلا ما يتلى عليكم بعض مفسرين كا خيال يہ ہے كہ ''يتلى '' زمان مستقبل كيلئے ہے يعنى اونٹ، گائے اور بھيڑبكرى جيسے چوپاؤں كا گوشت تمہارے لئے حلال ہے مگر وہ جسے مستقبل ميں تمہارے لئے بيان كي جائيگا_لہذا كلمہ ''يتلي'' سورہ مائدہ كى آيت نمبر ۳ ''حرمت عليكم الميتة و الدم و لحم الخنزير و ...'' كى طرف اشارہ ہے كہ جو مورد بحث آيت كے بعد نازل ہوئي ہے_

۵۱۹

اور بعض مفسرين كا خيال يہ ہے كہ كلمہ ''يتلي'' مضارع استمرارى ہے اور يہ ان آيات كى طرف اشارہ ہے كہ جو اس سے پہلے مكہ ميں (آيت ۱۴۵ سورہ انعام اور آيت ۱۱۵ سورہ نحل) اور ہجرت كے چھ ماہ بعد مدينہ ميں (آيت ۱۷۳ سورہ بقرہ) نازل ہوئي ہيں مذكورہ مطلب دوسرے نظريئےے مطابق ہے _

۱۱ _ اس جانور كے گوشت سے استفادہ كرنا حرام ہے كہ جسے غيرخدا كے نام كے ساتھ ذبح كيا گيا ہو_و أحلت لكم الأنعام إلا ما يتلى عليكم ''إلا ما يتلى عليكم'' ميں كلمہ ''ما'' اگرچہ عام ہے اور ان تمام موارد كو شامل ہے كہ جو ''محرمات اكل''كى آيات ميں بيان ہوئے ہيں ليكن گذشتہ دو آيتوں ميں جملہ ''ويذكروا اسم الله على ما رزقہم من بہيمة الأنعام'' نيز جملہ ''فاجتنبوا الرجس من الأوثان ...'' (آيت كا ذيل) كى جملہ''أحلت لكم الأنعام إلا ما يتلى عليكم'' پر تفريع كے قرينے سے كہا جاسكتا ہے كہ ''ما'' سے مرادفقط وہ موارد ہيں كہ جہاں جانور كو غيرخدا (بتوں ) كے نام سے ذبح كيا گيا ہو_

۱۲ _ زمانہ جاہليت ميں مراسم حج و قربانى كا شرك و بت پرستى كے مظاہر كے ساتھ آميختہ ہونا_

و احلت لكم الانعام الا ما يتلى عليكم فاجتنبوا الرجس من الاوثان

۱۳ _ بت، رجس اور پليدگى كا مظہر ہے_فاجتنبوا الرجس من الاوثان

۱۴ _ بتوں سے اجتناب كا ضرورى ہونا_فاجتنبوا الرجس من الاوثان ''رجس'' ہر برى اور پليد چيز كو كہاجاتا ہے ''اوثان''، ''وثن'' كى جمع اور بتوں كے معنى ميں ہے اور ''من الاوثان'' ميں ''من'' بيانيہ ہے پس''فاجتنبوا الرجس من الاوثان'' يعنى بتوں سے كہ جو برے اور پليد ہيں اجتناب كرو_

۱۵ _ بت پرست، پليد لوگ ہيں _فاجتنبوا الرجس من الاوثان

۱۶ _ عصر بعثت كے مشركين، متعدد بت ركھتے تھے_فاجتنبوا الرجس من الاوثان

۱۷ _ عصر جاہليت كے مراسم حج ميں مشركانہ اورمخالف توحيد نعروں كا وجود_واجتنبوا قول الزور

''زور'' كا معنى ہے''قول باطل'' اور''قول الزور'' ميں اضافت بيانيہ ہے يعنى باطل سخن اور ياوہ گوئي سے دورى اختيار كرو اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ يہ آيت حج سے مربوط آيات ميں سے ہے كہا جاسكتا ہے كہ ''ياوہ گوئي'' سے مراد وہ مشركانہ نعرے ہيں كہ جو مشركين مراسم حج ميں اور شايد اپنے ان بتوں كے پاؤں ميں _ كہ جنہيں انہوں نے منى ميں نصب كرركھا تھا قربانى كو ذبح كرتے وقت لگاتے تھے_

۱۸ _ جھوٹ بولنے اور سخن باطل سے پرہيز كرنا ضرورى ہے_

۵۲۰

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

جادوگر ،شعيب(ع) ، قرآن، لوط(ع) ، مؤمنين، آنحضرت(ع) ، موسي(ع) ،ہارون

''ث''

ثروت:كا سرچشمہ ۲۰/۱۳۱نيز ر_ك ثروتمند لوگ :عذاب ،كفار

ثمود:ر_ك قوم ثمود

ثواب :ر_ك پاداش

''ج''

جادو:كے اثرات ۲۰/۶۶،۶۹ ،اس كے نفسانى اثرات ۲۰/۶۶; _سے اجتناب كرنا اسكى اہميت ۲۰/۶۹; _ كے احكام ۲۰/۶۹;_ سے استفادہ كرنا ۲۰/ ۵۸ ; _ كا بے قدر و قيمت ہونا ۲۰/۶۹;_ كى پيروى كرنا :اسكے موانع ۲۱/۳;_ كى تاريخ ۲۰/۵۸ ،۶۵;_كا سكھينا۲۰/۷۱;_ كا سكھانا ۲۰/۷۱ ; _ فرعون كے زمانے ميں اسكى خصوصيات ۲۰/۶۵;_ قديم مصر ميں ۲۰/۵۸;_ كا حرام ہونا ۲۰/۶۹;_ كا گناہ ۲۰/۷۳;_ ميں جگہ :اس كا كردار ۲۰/۶۹

نيز ر_ك استغفار ،انبياء ،توبہ ،فرعونى ،قرانى ، آنحضرت ،معجزہ ،موسي، ہارون،جادوگر وہ كى شكست ۲۰/۶۹;_وں كا قتل ۲۰/۶۹;_وں كا مكر ۲۰/۶۹;_وں كا ناامن ہونا ۲۰/۶۹

جاودانگى :ر_ك آدم،انبيائ،بہشت،بہشتى لوگ، معاشرہ ،جہنم، خدا ،درخت روح،عذاب ،كفار

جاہليت :كى رسوم ۲۲/۲۸،۳۰،۳۶;_ كے محرمات ۲۲/ ۳۶;_ كے مشركين :انكى سورح ۲۲/۲۸،۳۳;_ ان كا عقيدہ ۲۲/۷۳

نيز ر_ك بت پرستى ،حج،دين،شرك،قرباني

عقيدہ جبر كى طرف تمايل ر_ك بنى اسرائيل

جبر و اختيار ۲۰/۱۱۶،۱۲۳

جدال:ر_ك مجادلہ

جرم:ے اثبات كى ادلہ ۲۱/۶۱نيز ر_ك گناہ

جزا:ر_ك پاداش ،سزا،جزا و سزا كا نظام

جزيرہ العرب:كے لوگ اور حج ۲۲/۲۵;_ اور مسجد الحرام ۲۲/۲۵

۶۶۱

جنگ:كے احكام ۲۲/۴۰;_ كى دھمكى ۲۱/۱۰۹;_ داود كے زمانے ميں ;_كا خطرہ۲۱/۸۰

جوانى :كا زمانہ ۲۲/۵;_ اس كا اختتام ۲۲/۵;_ ميں قدرت ۲۲/۶نيز ر_ك ابراہيم ،انسان

جھوٹ:كے اثرات ۲۰/۱۲۱;_سے اجتناب كرنا ۲۲/ ۳۰; _ جائز ۲۱/۶۳;_مصلحت والا ۲۱/۶۳نيز ر_ك ابراہيم ،گواھي

جھوٹ بولنا:ر_ك ابراہيم(ع) ،انبيائ، سامري، شعيب، شيطان، لوط(ع) ،مؤمنين،آنحضرت(ع)

جہاد:كے اثرات ۲۲/۴۰،۴۱;_ كے احكام ۲۱/ ۱۰۹، ۲۲/۳۹;_ ميں اخلاص ۲۲/۷۸;_ كى قدر و قيمت ۲۲/۷۸;_ كى اہميت ۲۲/۸۷;_ كى تشريع :اسكى تاريخ ۲۲/۴۰;_ كى نصيحت ۲۲/۷۸;_حق كو قبول نہ كرنے والوں كے خلاف ۲۱/۱۰۹; _ ظالموں كے خلاف ۲۲/۳۹،۴۰;_ كافروں كے خلاف ۲۱/۱۰۹;_ مشركين كے خلاف ۲۱/۱۰۹;_ دفاعى ۲۲/۳۹،۴۰;_كا فلسفہ ۲۲/۳۹،۴۰نيز ر_ك مؤمنين،مسلمان

جہان :ر_ك خلقت

جہالت:كے اثرات ۲۰/۵۲،۲۱/۲۴،۲۲/۵۴;_كى نشانياں ۲۲/۷۱نيز ر_ك بنى اسرائيل ،جہلا ،خدا ،كفار ،مشركين، نبوت

جھگڑا:ر_ك قرباني،آنحضرت(ص) ، مشركين

جلدى فراموش كر دينا:ر_ك آدم

جذبات:مادرى _ ۲۲/۲نيز ر_ك انبيائ، تبليغ، فرعونى لوگ، مشركين مكہ ، موسى

جلد بازي:_ كے اثرات ۲۰/۱۱۴; _ كى مذمت ۲۱/۳۷نيز ر_ك انسان، عمل، كفار، كفار مكہ، آنحضرت(ص) ، موسى ، وعدہ، يونس

جلانا:ر_ك ابراہيم :سامري

جوڑا جوڑا ہونا :ر_ك بناتات

۶۶۲

جہنم:كا كھولتا ہوا پانى ۲۲/۱۹ ،۲۰;_كى آگ ۲۲/ ۵۱، ۷۲; _ كا محيط ہونا ۲۱/۳۹;_ كسى خوفناكى ۲۱/۱۰۲;_كا متنوع ہونا ۲۲/۱۹;_ كى شدت ۲۱/۳۹،۲۲/۴;_ كى گرمى كى شدت۲۲/۹;_كى آواز ۲۱/۱۰۲;_كى صفات ۲۱/۱۰۲;_ كى خصوصيات ۲۲/۹،۲۲;_ كا ايندھن ۲۱/۹۸;_ كى پينے كى چيزيں ۲۲/۲۰;_كالوہا ۲۲/۲۱;_ ميں ہميشہ رہنے والے ۲۰/ ۷۴،۲۱/۴۰ ،۹۹، ۲۲/۲۲، ۵۱; _ ميں ہميشہ رہنا ۲۰/۷۴ ،۲۱/۹۹ ،۲۲/۲۲ ; _ جحيم ۲۲/۵۱;_ كى حقيقت ۲۲/۴;_ ميں زندگى ۲۰/۷۴;_ سے دورى :اس كا سرچشمہ ۲۱/۱۰۱; _ سعير۲۲/۴;_ كا منحوس ہونا ۲۲/۷۲;_ كے عذاب ۲۲/۱۹،۲۰،۲۱;_ان كا متنوع ہونا ۲۲/۵۷;_ ان كا دائمى ہونا ۲۰/۷۴;_ كى سختى ۱ ۲۰/۷۴، ۲۲/ ۲۱;_كى خصوصيات ۲۲/۵۷;_ كے كارندے ۲۲/۲۲;_ان كا غضب ۲۲/۲۲;_ ان كے مغضوب لوگ ۲۲/۲۲;_ كے آھنى گرز۲۲ / ۲۱ ، ۲۲;_ كى گرمى :اسكى شدت۲۲/۴،۲۲;_ميں مدت ۲۰/۷۴;_ كے موجبات ۲۰/۷۴ ،۲۱/ ۲۹، ۴۰ ،۸ ۹، ۹۹، ۲۲/۴ ،۱۰، ۱۹،۲۵ ، ۵۷; _كا ناگہانى ہونا ۲۱/۴۰;_كے نام ۲۲/۴،۵۱;_ سے نجات ۲۱/ ۴۰ ، ۲۲/۲۲;_ اس كا وعدہ ۲۱/۱۰۱;_ كى خصوصيات ۲۲/۵۱نيز ر_ك :بت ،بہشتى لوگ،خوف،خدا،ظالم لوگ،كفار ،مؤمنين،مشركين،باطل معبود،يقين،

جہنمى لوگ۲۰/۷۴;_وں كى جلد ;اس كا پگھل جانا ۲۲/۲۰;_وں كى حالات ۲۲/۲۲;_وں كا دل اور رودہ :ان كا پگھل جانا ۲۲/۲۰;_وں كى سماعت :اسكے موانع ۲۱/ ۱۰۰; _ وہ كا عذاب :اس كا ذريعہ ۲۲/۲۱;_وں پر غضب :۲۲/۲۲;_وں كا برا انجام ۲۲/۷۲ ; _ وں كى فرياد :اسكے اثرات ۲۱/۱۰۰;_وں كا لباس ۲۲/۱۹;_وں كى محروميت ۲۱و۴۰;_وں كا نقش و كردار ۲۱/۹۸

جواب :ر_ك ابراہيم ،قيامت،گناہ كار لوگ

جوابدہ ہونا :ر_ك راہبران

''چ''

چشمہ:ر_ك بہشت چروديا ر_ك موسي(ع)

چاند:_ كا ہونا ۲۲/۱۸; _ كا خالق ۲۱/; _ كى خلقت ۲۱/۳۳; _ كو سجدہ ۲۲/۱۸; _ كى گردش ۲۱/ ۳۳

چوپائے:چوپائيوں كا تغذيہ ۲۰/۵۴;_چوپائيوں كا چرنا ۲۰/۵۴;_چوپائيوں كى خلقت اس كا فلسفہ ۲۰/ ۵۴; _چوپائيوں كا گوشت :اس كا حلال ہونا ۲۲/ ۳۸ ، ۳۰

۶۶۳

''ح''

حجاج:كا حج كى قربانى سے استفادہ كرنا ۲۲/۲۸;_كى حقوق :ان پر ڈا كہ ڈالنا ۲۲/۲۵نيز ر_ك حج مكہ

حكمرانى :كا پيش خيمہ ۲۱/۱۰۵نيز ر_ك خدا كے بندے ،خدا،شفاعت، صالحين، عقيدہ ،قيامت

حب:ر_ك محبت

حج:كے اثرات ۲۲/۲۸،۳۴،۳۷;_كے آداب ۲۲/۲۷;_كے احكام ۲۲/ ۲۷، ۲۸، ۲۹، ۳۳، ۳۴،۳۶;_كى بركتيں ۲۲/۲۸ ; _ تاركين ;_ قيامت ميں ۲۰/۱۲۴; _ تاركين حج كا آخرت ميں اندھاپن ۲۰/۱۲۴;_كى تاريخ ۲۲/۲۵;_كى تعليمات ۲۲/ ۲۸;_ ميں تقصير ۲۲/۲۹;_ اسے موخر كرنا ۲۲/۲۹;_ ميں تكبير ۲۲/۲۸;_ اديان آسمانى ميں ۲۲/۳۴;_ جاہليت ميں ۲۲/۳۰;_كا خير ہونا ۲۲/۲۸;_ كى دعوت ۲۲/۲۷;_دين ابراہيمى ميں ۲۲/۲۷;_ ميں گا ئے ذبح كرنا ۲۲/۲۸;_ ميں بھيڑ بكرى ذبح كرنا ۲۲/۲۸;_ ميں رمى حجرات ۲۲/۲۹;_ ميں سرمنڈا نا ۲۲/۲۹;_ ميں طواف ۲۲/۲۹;_ اسے موخر كرنا ۲۲/۲۹;_ كى فضيلت ۲۲/۳۰;_ بيدل ;_كى فضيلت ۲۲/۲۷;_ كا فلسفہ ۲۲/۲۸;_ كى قربانى ۲۲ / ۲۸،۲۹;_ اس سے استفادہ كرنا ۲۲ / ۳۳، ۳۶;_ كے گوشت سے استفادہ كرنا ۲۲/۲۸;_ اس سے اطعام كرنا ۲۲/۳۶;_ اس كى اہميت ۲۲/۳۷;_ اسكے ذريعہ سامان اٹھانا ۲۲/۳۶;_ اس كى كمال ۲۲/۲۸ ; _ اسے موخر كرنا ۲۲/۲۸;_اسكى تعظيم ۲۲/۳۲;_ اس ميں اختيار دينا ۲۲/۳۲;_ اسے كھانا ۲۲/۳۶;_ اس پر سوارى كرنا ۲۲/۳۶;_ اس كا اونٹ ۲۲/ ۳۴، ۳۶;_اس كا دودھ ۲۲/۳۶;_اس كا تقدس ۲۲/۳۲;_اديان آسمانى ميں حج قربانى ۲۲/۳۴ ; _ اسكى گائے ۲۲/۳۴;_اس كے بھيڑبكرے ۲۲/۳۴ ; _ اس كا گوشت ۲۲/۲۸;_اسكے اونٹ كو نحر كرنا ۲۲/۳۶;_ اس پر علامت لگانا ۲۲/ ۳۲، ۳۶;_ اس كا وقت ۲۲/۲۸،۲۹،۳۰;_كے فوائد ۲۲/۲۸ ; _ كے اخروى فوائد ۲۲/۲۸;_كے دنيوى فوائد ۲۲/۲۸;_ميں اونٹ كو نحر كرنا ۲۲/۲۸;_ميں نذر كرنا ۲۲/۲۹;_كے واجبات ۲۲/۲۸،۲۹نيز ر_ك ابراہيم ،جزيرہ العرب، حجاج، ذكر، دينى راہنما،آنحضرت(ع)

حدود الہى :كى اہميت ۲۲/۳۲;_سے تجاوز كرنا :اسكے اثرات ۲۲/۳۰;_اس سے اجتناب كرنا ۲۲/۳۰;_ كى تحقير :اسكے اثرات ۲۲/۳۰;_كى تعظيم :اسكے اثرات ۲۲/۳۰;_اسكى اہميت ۲۲/۳۰

حرم: ميں شكار كرنا ،اس كا كفارہ ۲۲/۳۲

حروف مقطعہ :۲۰/۱

حزن:ر_ك غم

۶۶۴

حق:اسے ثابت كرنا :اسكے احكام ۲۱/۱۰۹;_اسكى روش ۲۱/۱۰۹;_كا محكم ہونا ۲۱;_۱۸;_سے اعراض كرنا : اسكے عوامل ۲۱/۲۴;_ كى كاميابى ۲۱/۱۸;_اس كا سرچشمہ ۲۱/۱۹;_اسكے موارد ۲۱/۱۸;_كى تشخيص ۲۱/۴۸،۲۲/۱۷;_ اسكى اہميت ۲۱/۲۴;_ اس كا پيش خيمہ ۲۰/۵۴;_اسكے شرائط ۲۱/۴۸;_كو قبول كرنا : اس كا پيش خيمہ ۲۱/۴۸;_،۲۲/۵۴;_دشمن عناصر : ان كے خلاف مبارزے كے اثرات ۲۱ / ۷۱;_انہيں نصيحت كرنا ۲۲/۴۶;_انكى اخروى سزا ۲۲/۹;_انكى ہلاكت كے موانع ۲۰/۱۲۹;_دشمني: اسكے موانع ۲۱/۴،۳۹;_طلا پرستى :اسكے اثرات ۲۱/۴۱;_اسكى درخواست ۲۰/۲۵;_اس كا فطرى ہونا ۲۱/۵۵;_كو قبول نہ كرنے والے ۲۱/ ۴۵; _انكى اذيتيں ۲۱/۱۱۲;_ان كے دنيوى وسائل ۲۱ / ۱۱۱;_انہيں ڈرانا ۲۱/۱۰۹;_انكى دھمكى ۲۱/ ۱۰۹ ; _ انكى شكست ۲۱/۱۰۹;_ان كا عذاب ۲۱/ ۱۱۰ ; _ انكے عذاب كو موخر كرنے كا فلسفہ ۲۱/۱۱۱;_ ان كے عذاب كا وقت ۲۱/۱۰۹;_انكى سزا ۲۱/۱۱۰;_كو متنبہ كرنا ۲۱/۱۱۰;_ صدر اسلام كے ;_كو قبول نہ كرنے والے :ان كى آزمائش ۲۱/۱۱۱;_ ان كے عذاب كو موخر كرنا ۲۱/۱۱۱;_ ان كے عذاب كے موخر كرنے كا فلسفہ ۲۱/۱۱۱;_ ان كى شكست كا وقت ۲۱/۱۱۱;_ كو قبول نہ كرنا :اسكے اثرات ۲۱/ ۴۱ ، ۴۵، ۹۷; _ اس كا پيش خيمہ ۲۰/۵۶;_ اس كا نقصان ۲۱/۷۰;_ اسكے عوامل ۲۱/۹،۲۴،۹۷;_ كا دفاع كرنا :اسكے اثرات ۲۱/۷۱;_ كا انجام ۲۱/۸;_ و باطل كا مقابلہ ۲۱/۱۸;_ كے ساتھ مجادلہ :اسكے اثرات ۲۲/۹;_ و باطل كو تميز دينے والا ۲۱/۴۸;_ كا كردار ۲۱/۱۱۲نيز ر_ك اقرار ،بنى اسرائيل،جہاد،خدا،خود ،قسم،ظالم لوگ،عقيدہ،فرعون،قوم لوط، مستكبرين ، كفار،مشركين،مايوس،

حقائق:كا ادراك اس كا پيش خيمہ ۲۱/۳،اس سے محروميت كے عوامل ۲۲/۴۶;_ اس كا مركز ۲۲/۴۶; _ كا ظہور :اسكے عوامل ۲۰/۱۳۵نيز ر_ك قيامت

حق پرست لوگ:وہ كى نصرت ۲۲/۴۰;_وں كا نقش و كردار ۲۱/۱۸نيز ر_ك فرعوني

حقوق :كو ضائع كرنا: اسكے موانع ۲۱/۹۴ ;_استفادہ كرنے كا حق ۲۲/۶۵;_ حق دفاع ۲۰/۹۴ ، ۲۲/ ۳۹، ۴۰،وطن ميں رہنے كا حق ۲۲/۴۰نيز ر_ك انبياء ، انسان، حجاج، ملزمين، لوگ، مسجدالحرام،مسلمان،مكہ كے مسلمان،مظلوم لوگ ، موحد لوگ

حكمت :

۶۶۵

ر_ك خدا ،لوط(ع) ،نوح(ع)

حكومت:دائمى :اس تك پہنچانا۲۰/۱۲۰;_اسكى درخواست ۲۰/۱۲۰;_ كاسرچشمہ ۲۲/۷۸نيز ر_ك :خدا كے بندے ،خدا ،صالحين ، فرعون

حلال چيزيں : ۲۲/۲۸ ، ۳۰

حمل:كا رحم ميں ٹھہرنا۲۲/۵;_ اسكى مدت ۲۱/۱۰۹;_ كا امن :اس كا نفسيانى امن ۲۲/۲;_اس كا سرچشمہ ۲۲/۵;_ اسقاط ۲۲/۵;_ كى جگہ ۲۲/۵نيز ر_ك قيامت

حمد:خدا كى ۲۱/۸۹،۲۲/۶۴;_ اسكے اثرات ۲۰/ ۱۳۰;_ اسكے آداب ۲۰/۱۳۰;_ اسكى اہميت ۲۰/۳۴;_ يہ رات كى وقت ۲۰/۱۳۰;_ يہ مبارز ميں ۲۰/۱۳۰;_ يہ نماز ميں ۲۰/۱۳۰;_ اس كى تسلسل كا پيش خيمہ ۲۰/۳۴;_ اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۳۰;_ اس كى فضيلت ۲۰/۱۳۰;_ اس كا سرچشمہ ۲۲/۶۴;_ اس كا وقت ۲۰/۱۳۰;_ طلوع سے پہلے ۲۰/۱۳۰;_ غروب سے پہلے ۲۰/۱۳۰;_نيز ر_ك تسبيح ،دعا،موسي

حوا:كا دہو كہ كھانا ۲۰/۱۲۱;_ اسكے اثرات ۲۰/۱۲۳;_ كو ڈرانا :اس كا فلسفہ ۲۰/۱۱۷;_ كا لباس ۲۰/۱۱۸;_ كا آدم (ع) كى پيروى كرنا ۲۰/۱۲۱;_ كى كفالت ۲۰/۱۱۷;_ بہشت ميں :ان كى بہشت ميں شرعى ذمہ دارى ۲۰/۱۱۷;_ ان كى بہشت ميں رہا ئشے ۲۰/۱۱۷;_ اور ممنوعہ درخت ۲۰/ ۱۲۱، ۱۲۳;_ كے دشمن ۲۰/۱۱۷;_ كا كھانا ۲۰/۱۱۸;_ كى نافرمانى ۲۰/۱۲۱;_ اسكے اثرات ۲۰/۱۲۱;_ اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۲۱;_ كى شرمگاہ :اسے چھپانا ۲۰/۱۲۱;_ اسے ظاہر كرنا ۲۰/۱۲۱;_ اسے ظاہر كرنے كے عوامل ۲۰/۱۲۱;_ كا غريزہ ۲۰/۱۲۱;_ كے فضائل ۲۰/۱۱۷;_ كى محروميت :اسكے عوامل ۲۰/۱۲۱،۱۲۳;_ كى مشكلات ۲۰/۱۱۷;_ كا معلم ۲۰/۱۲۳;_ كى مادى ضروريات ۲۰/۱۱۸;_ كا اترنا :اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۲۳;_ اسكے عوامل ۲۰/۱۲۳;_ اس كا فلسفہ ۲۰/۱۲۳;_ كو خبردار كرنا ۲۰/۱۲۱نيز ر_ك آدم

حاملہ ہونا :ر_ك مريم

حامل لوگ:صدر اسلام كے ۲۲/۳;_ انكى دشمنى ۲۲/۹;_وں كى ذمہ دارى ۲۱/۷نيز ر_ك جاہليت ،جہالت

حوصلہ:افزائي كے عوامل ۲۰/۶

نيز ر_ك انبياء ،مؤمنين،آنحضرت

۶۶۶

حيوانات:_كى خلقت اس كا فلسفہ ۲۲/۶۵

''خ''

خيانتكار لوگ:_وں كى ناشكرى ۲۲/۳۸;_وں كى محروميت ۲۲/۳۸

خدا تعالى كى امداد:جنكے شامل حال ۲۱/۶۹

خدا تعالى كى حمايت :_سے محروم لوگ ۲۲/۳۸;_ جنكے شامل حال ہے ۲۲/۳۸

خوبصورتى :ر_ك زمين،قران

خاشعين : ۲۱/۹۰

خاضعين : ۲۱/۹۰

خانہ خدا:ر_ك كعبہ

خالقيت:ر_ك اقرار ،توحيد، خدا، ربوبيت، باطل معبود، سچے معبود

خدا:_كى بخشش :۲۰/۷۳ ،۸۲،۹۰;_ان كا پيش خيمہ ۲۰/۸۲;_ انكى وسعت ۲۰/۸۲;_ كا خلق كرنا ۳۱/۵۶;_ كا اتمام حجت كرنا ۲۰/ ۵۶، ۱۳۴، ۲۲/۴۸;_ اس كا سرچشمہ ۲۰/۱۳۴;_ كا احاطہ ہونا ۲۰/۵;_ اس كا علمى احاطہ ۲۲/۷۰،۷۶;_ اس كے دلائل ۲۰/۶;_ اسكى نشانياں ۲۲/۶۳;_كا احترام ۲۱/۲۸;_ كى خصوصيات ۲۰/۶، ۹۸ ،۱۱۰، ۱۱۴، ۲۱/۴، ۱۷، ۲۱ ، ۲۳، ۳۳، ۴۴ ،۶۶، ۷۹ ، ۸۱، ۸۳، ۱۱۰، ۲۲/۶ ،۱۲ ،۱۵ ،۱۷، ۳۴، ۵۶، ۵۸، ۶۲،۶۴،۷۳،;_كا اختيار ۲۰/۵۰;_ كے اختيارات ۲۰/۷۳، ۲۱/ ۴۴، ۲۲/۴۱،۷۶;_كى اجازت ۲۰/ ۱۰۹، ۲۲/۳۹، ۶۵;_ اسكے اثرات ۲۰/۲۹، ۲۱/ ۸۷، ۲۲/۶۵;_ اسكے عوامل ۲۰/ ۱۱۰; _ كا ارادہ ۲۰/ ۱۲۴،،۲۱/۴۴;_ اسكے اثرات ۲۰/۱۵، ۲۱/ ۲۳، ۵۵، ۱۰۲، ۱۲۸، ۲۱/۱۱ ،۷۱ ،۷۲، ۸۱ ،۱۰۵، ۲۲/ ۵،۱۶،۴۵،۵۲،۵۴،۶۶;_اسكى اہميت ۲۱/۷۰; _ اس كا قطعى ہونا ۲۲/۱۴;_ اسكى حكمرانى ۲۰/۷۷، ۷۸، ۱۳۴، ۲۱/۳۹، ۴۲، ۶۹; _ كا متعلق ۲۱/۱۷ ;_ كے مجارى ۲۰/۱۰ ، ۲۱/۷۷ ، ۲۲/۵، ۴۰، ۶۳، ۶۵ ;_ اس كى نشانياں ۲۲/۵;_ اس كا نقش و كردار ۲۲/۶۵;_ كا عرش پر مستوى ہونا ۲۰/۵ ;_ كا مذاق اڑانا ۲۱/۱۳،۲۲/۷۲;_ پر اعتراض كرنا :اس كا ناپسنديدہ ہونا ۲۱/۲۳;_سے روگردانى كرنا :اسكے اثرات ۲۰/۱۲۴;_ اسكے سز ۲۰/۱۲۴ ;_ كا افشا كرنا ۲۱/۴;_ كے افعال ۲۰/ ۲،۵۰، ۵۳، ۱۰۶، ۱۲۴، ۱۲۵، ۱۲۸، ۲۱/۱۱ ،۳۲، ۸۱، ۹۴، ۲۲/۵،۱۴،۳۸۸ ، ۷۰;_ انكى حقانيت ۲۱/ ۲۳ ; _ ان ميں حكمت ۲۱/۳۱;_ ان كا راز ۲۰/۱۱۰;_ ان كا تحت قانون ہونا ۲۱/۲۳;_ ان كے مجارى

۶۶۷

۲۲/۵;_كى پناہ لينا ۲۱/۸۳;_ كى امانت ۲۲/۳۸;_ كے امتحان ۲۰/۸۵ ، ۱۳۱ ،۲۲/۱۱;_ ان ميں كاميابى كے شرائط ۲۰/۹۰;_ يہ سب كيلے ۲۱/۳۵;_ كا احسان ۲۲ /۷۸;_ كى امداد كرنا ۲۱/۴۷;_ كى طرف سے امداد ۲۰/۸۵ ، ۲۲/ ۱۵، ۷۳ ;_ اسكے اثرات ۲۰/۴۶;_ اسكى اخرو ى امداد ۲۲/۱۵;_ اسكى اہميت ۲۱/۸۸;_اس كا پيش خيمہ ۲۱/۷۱،۱۱۲;_ كا ڈرانا ۲۰/۱۶،۱۱۷;_ اس كا فلسفہ ۲۰/۱۱۷;_ كے اوامر ۲۰/۱۲ ، ۱۳، ۱۴، ۱۹، ۲۱، ۲۲، ۲۴، ۳۹، ۴۳، ۴۷، ۶۹، ۱۰۵ ،۱۰۶ ،۱۱۶ ،۲۱/ ۶۹ ،۲۲/ ۲۷،۶۵،۶۷،۷۲;انكى حكمرانى ۲۲/۶۵; _ اس كا فلسفہ ۲۰/۱۲۱;_ ان كا اجراء كرنے والے ۲۰/۳۹،۷۷،۷۸;_ان كا كردار ۲۱/۷۳;_ كا مشركين كے ساتھ سلوك :اسكے بارے ميں سوال ۲۰/۵۱;_ كى بشارتيں ۲۰ / ۱۲۳ ، ۲۱/۱۸ ،۴۴، ۱۰۵ ; _كى بصيرت ۲۰/۳۵، ۲۲/ ۱ ۶،۷۶;_كا بينا ہونا ۲۰/۴۶;_ اسكے اثرات ۲۰/۴۶;_ كا بے مثل و بے مثال ہونا ۲۰ / ۱۱۴، ۲۲/۶۴،۷۳;_ كا بے نياز ہونا ۲۰/ ۱۱۱، ۲۱/ ۴۷،۲۲/۶۴;_كى پاداش ۲۲/۵۸، ۵۹;_ اس كا تسلسل ۲۰/۷۳;_ اس كا پيش خيمہ ۲۱/۹۴;_ اسكے شرائط ۲۲/۵۰;_ اسكى خصوصيات ۲۰/۷۳;_ سے سوال پوچھنا ۲۰/۱۲۵ ، ۱۲۶;_ اس كا فلسفہ ۲۰/۲۰;_ اس كا ناپسنديدہ ہونا ۲۱/۲۳;_ كے خلاف پروپيگنڈا كرنا ۲۰/۱۳۰;_ كى تدبير ۲۰/۵ ،۳۸، ۷۰، ۱۱۱ ، ۱۲۹ ،۲۲/۶۲;_ اسكے دلائل ۲۰/۶ ; _ اس كا مركز ۲۱/۲۲;_ اسكى نشانياں ۲۰/۵،۲۲/ ۶۲،۶۳;_ كى ترغيب ۲۰/ ۱۲۸ ،۲۱/۱۰،۴۴;_ كى تعليمات ۲۰/۳۹، ۵۰،۱۰۵،۱۱۴، ۱۲۳، ۲۱/۷۳، ۸۰/۲۲ /۶۸ ; _انكى اہميت ۲۰/۱۵،۲۱/۴۸;_ ان سے بے اعتنائي كرنا ۲۰/۹۶;_ ان كے سمجھنے كى درخواست ۲۰/۲۵;_ كا منزہ ہونا ۲۰/۸، ۵۲، ۲۱/۲۲ ،۲۶ ،۸۷،۲۲/۱۰،۶۷;_اسكى فضيلت ۲۰ / ۳۳;_ كى نصيحتيں ۲۰/ ۱۴، ۱۷، ۴۲،۸۱، ۱۱۴، ۱۱۵، ۱۳۰، ۱۳۲ ،۲۲/ ۱،۱۲،۲۶، ۳۰، ۳۲، ۳۷، ۴۰، ۴۴، ۴۵، ۴۶، ۵۳ ،۵۵، ۵۹ ،۶۰ ،۶۸ ،۷۷، ۷۸، انكى اہميت ۲۰/۱۶;_ ان پر عمل كرنا ۲۰/۱۱۵;_ ان پر عمل كرنے كے اثرات ۲۰/۱۱۵;_ كى دھمكيان ۲۱/۹ ،۱۱،۱۸;_ ان كا قطعى ہونا ۲۰/ ۱۲۸ ; _ كا جاويد ہونا ۲۰/۷۳،۲۱/۸۹;_ اسكے اثرات ۲۰/۱۱۱;_ كى حكمرانى ۲۰/۵،۶ ،۱۱۴، ۱۲۷ ،۲۱/ ۴۴; _ اس كا دائمى ہونا ۲۰/۱۱۴;_ كى اخروى حكمرانى ۲۰ / ۱۰۸ ، ۱۰۹، ۲۲/۱۵۶;_ اسكى حقانيت ۲۰/۱۱۴;_ اسكى نشانياں ۲۰/۷،۱۱۴;_ كى حجت ۲۱/۱۰۶ ،۲۲/ ۷۸; _ كا محاسبہ اس كا دقيق ہونا ۲۱/۴۷;_ اسكى خصوصيات ۲۱/۴۷;_ كا حاضر ہونا ۲۰/۵۲;_ كى حقانيت ۲۰/ ۱۱۴،۲۲/۶;_ پر حق ۲۱/۲۳;_ كى حكمت ۲۰/۱۱۴، ۲۱/۸۱;_ اسكى نشانياں ۲۲/۵۲;_ كى حكومت :اسكى حقانيت ۲۰/۱۱۴;_ كى حمايت ۲۰/۴۰،۵۰،۷۵;_ اسكے شرائط۲۲/۳۸;_ كا خالق ہونا ۲۰/۴، ۵۰، ۷۲، ۲۱/۱۷ ،۳۳ /۵۶ ،۲۲/ ۵;_اسكى نشانياں ۲۱ / ۱۰۴;_ شناسي:اسكے اثرات ۲۲/۷۴;_ ناقص خدا شناسى كے اثرات

۶۶۸

۲۲/۷۴ ;_ اسكى دعوت كى اہميت ۲۰/۱۴;_ عقلى خدا شناسي۲۲/۸;_ فطرت خداشناسى ۲۲/۸ ; _ اسكے دلائل ۲۲/۶۲;_ اسكى روش ۲۰/۵۰;_ اسكے مباني۲۰/۸۹;_ اور باطل ۲۰/۱۱۴ ;_ اور جہالت ۲۰/۵۲;_ اور روزى ۲۰/ ۱۳۲ ; _ اور شريك ۲۱/ ۹۹ ;_اور ظلم ۲۰/ ۱۱۲ ،۲۱/ ۴۷، ۲۲/ ۱۰;_ اور فراموشى ۲۰/۵۲;_ اور بيٹا ۲۱/۲۶;_ اور لہو ولعب ۲۱/۱۷;_ اور فرشتے ۲۱/۲۶;_اسكے اثرات ۲۱/۴۹;_ كے حضور خاضع ہونا ۲۰/۱۱۱ ،۲۲ /۷۷; _ اسكے عوامل ۲۰/۷۰;_ اسكى نشانياں ۲۰/۷۰ ،۱۱۱;_ كا خبر ہونا ۲۰/۷۳;_ كے دشمن ۲۰/ ۲۴، ۳۹، ۲۲/۱۱;_كى دشمنى ۲۲/۶۰;_كى دعوت ۲۱/ ۷، ۸۰، ۲۲/۷۷;_ كا رازق ہونا ۲۰/۸۱، ۱۳۱، ۱۳۲/ ۲۲/۳۴،۵۸،۲۲/۲۸;_كا رئوف ہونا :اسكى نشانياں ۲۲/۶۵;_كى ربوبيت ۲۰/ ۴۱، ۴۶، ۵۰، ۹۰، ۱۱۴، ۲۱/ ۳۳، ۴۶، ۵۶، ۱۱/ ۱، ۱۹، ۳۰، ۴۰،۴۷،۵۴،۶۷،۷۷;_اسكے اثرات ۲۰/ ۲۵، ۵۰، ۸۴، ۸۶، ۱۱۴، ۱۳۳، ۱۳۴، ۲۱/۲، ۸۳، ۸۹، ۹۲، ۱۱۲، ۲۲/ ۳۰;_اسكے دلا ئل ۲۰/ ۵۰، ۱۳۳; _ اسكے شوئون ۲۱/۱۱۲;_ اسكى شناخت ۲۰/۵۵;_ اس كا مركز ۲۱/۲۲;_ اسے جھٹلانے والے ۲۰/۵۰، ۱۳۳، ۲۲/۱۹;_اسے جھٹلانے والوں كى سزا ۲۲/۲۱;_ اسے جھٹلانے والے جہنم ميں ۲۲ / ۱۹،۲۱;_اسكى نشانياں ۲۰/۲۱، ۲۶، ۴۷ ،۵۳ ، ۵۴ ، ۷۰، ۷۳، ۷۴ ، ۱۰۵، ۱۲۲، ۱۲۵ ، ۱۲۷ ،۱۳۱ ، ۱۳۳ ، ۲۲/۶; _ ۶۲، ۶۳،۶۵،۶۶;_اسكى خصوصيات ۲۰/۵۲;_ كا رحمن ہونا ۲۰/۹۰;_ اسكے اثرات ۲۰ / ۱۰۹;_اسكى اہميت ۲۱/۳۶;_ اسے جھٹلانے كا غير منطقى ہونا ۲۱/۳۷;_ اس كى اخروى رحمانيت ۲۰/۱۰۸;_ اس كوجھٹلانے والے ۲۱/ ۳۶; _ اسكى نشانياں ۲۰/۵;_ كى رحمت ۲۱/ ۸۳، ۸۶، ۱۰۷;_ اسكے اثرات ۲۱/ ۲۶ ،۸۳، ۱۰۷; _اسكى توقع ۲۰/۱۰۸;_اس كا بے مثال ہونا ۲۱/۸۳;_ اس كا مقدم ہونا ۲۱/۷۵،۱۱۲;_ اسكى نشانياں ۲۱/۸۴،۱۰۹،۲۲/۶۵;_ اس كا تسلسل ۲۱/ ۴۲;_ اسكى رحمت عام ۲۱/۴۲;_ اس كا پيش خيمہ ۲۱/۷۵ ،۱۱۲;_ اسكى نشانياں ۲۱/۸۴، ۱۰۹، ۲۲/ ۶۵;_ اسكى وسعت ۲۰/۵;_ پر ذمہ دارى كا پلٹانا ۲۱/۲۳ ; _ كى رضامندى :اسكے اثرات ۲۰/ ۱۰۹، ۲۱/ ۲۸ ; _ اسے حاصل كرنے كے اثرات ۲۱/۲۸;_ اسكے تشخيص كا پيش خيمہ ۲۰/۸۴;_ اس كا پيش خيمہ ۲۰/ ۸۴ ،۱۰۹;_كى روح ۲۱/۹۱;_اسكى نشانياں ۲۱/۹۱ ;_ كا دن اسكى مدت ۲۲/۴۷;_پر سبقت ۲۱/۲۷;_كى طرف سے سرزنش ۲۰/ ۸۳، ۸۹، ۸۹،۲۱/۵۰،۲۲/۳،۸،۹،۴۶;_كى سنتيں ۲۰/ ۱۲۹ ،۲۱/۷، ۱۸، ۴۴، ۸۸، ۹۶ ،۲۲/ ۴۰، ۴۴ ; _انكى حاكميت كے اثرات ۲۰/۱۲۹;_انكے علم كے اثرات ۲۰/۱۳۰;_ ان كا قطعى ہونا ۲۰/ ۱۲۹ ; _ ان سے راحتى ہونا ۲۰/۱۳۰;_كى سماعت ۲۰/ ۴۶، ۲۱/ ۴،۲۲/۶۱،۷۶;_اسكے اثرات ۲۰/۴۶;_ كى عبوديت :اسكے اثرات ۲۱/۱۰۵،۱۰۶;_ اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۰۶;_ كا عادل ہونا ۱۰/۱۱۲ ،۲۱/ ۴۷ ، ۱۱۲ ، ۲۲/۱۰;

۶۶۹

_كے بارے ميں شكست كا ناپسنديدہ ہونا ۲۲/۱۰;_ كے عذاب ۲۲/۱;_ ان كے اثرات ۲۰/۱۳۴،۲۱/۴۶;_ان كا مذاق اڑانا ۲۰/۱۳۵،۲۱/۳۸،۲۲/۴۷;_ ان كا سخت ہونا ۲۰/۷۱،۲۱/۴۶;_ ان كا عام ہونا ۲۱/۲۹;_ ان كا قانون كے مطابق ہونا ۲۱/۳۷;_ انہيں جھٹلانےوالے ۲۰/۵۱،۲۲/۴۷;_ انكى خصوصيات ۲۲/ ۱۸،۴۴;_كا عزيز ہونا ،اسكے اثرات ۲۲/۴۰;_ اسكے دلائل ۲۱/۴۴;_ اسكے نشانياں ۲۲/ ۷۶; _ كے عطيہ ۲۰/۲۵، ۳۶، ۵۰، ۹۹، ۱۳۱ ،۲۱/ ۷۲، ۷۴ ،۸۴،۹۰،۲۲/۲۸،۳۴، ۳۵

خوف خدا ركھنے والے لوگ:_ قرآن ۲۰/۳;_وں كى مدح ۲۲/۳۵

خدمات:دوسروں كى :انكى تاثير كى عوامل ۲۰/۳۱

خرافات:كے خلاف مبارزت۲۱/۵۲

خدا كے محبوب:_ كے مفادات ۲۰/۳۹

خرد:ر_ك عقل/خشوع:كے اثرات:۲۱/۹نيز ر_ك انبيائ،اولياء اللہ، دعا،ذكريا،يحيي

خشيت:كے اثرات۲۰/۳;_كى اہميت ۲۰/۳;_ مخفى ۲۱/ ۴۹; _اسكى قدرو قيمت ۲۱/۴۹نيز ر_ك خدا كے بندے ،خدا، متقين، معصومين ، مقربين،فرشتے

خصومت:ر_ك دشمني خدا كے مغضوبين :۲۰/۸۶، ۲۲/۴۵_ كى توبہ ۲۰/۸۲; _ كا انجام ۲۰/۸۱; _ كى ہلاكت ۲۰/۸۱

خدا كے كارندے: ۲۱/۲۷ بڑائي ر_ك تكبر

خدا كى طرف بازگشت: ۲۱/۳۵،۹۳،۲۲/۴۸كا حتمى ہونا ۲۱/۹۵

خدا كى سنتيں :مہلت والى سنت ۲۰/۱۲۹،۲۲/۴۴;_ نجات دينے والى سنت ۲۱/۸۸نيز ر_ك خدا ،معاشرہ ،قديم مصر كے باشندے

خدا تعالى كا فضل:يہ جنكے شامل حال ہے ۲۱/ ۷۲، ۷۴

خدا كى رافت و رحمت :يہ جنكے شامل حال ۲۲/۶۵نيز ر_ك مسجدالحرام،نماز

خلقت:كا پلٹانا۲۱/۱۰۴;_كا ختم ہونا۲۲/۲;_كا انہدام ۲۱/۱۰۴، ۲۲/۲، ۷،۶۵;_اسكے عوامل ۲۱/۲۲; _ اس كا قصہ ۲۲/۱;_اس كا ساتھ كھاپنا ۲۱/ ۱۶; _

۶۷۰

كوبقا:اس كا سرچشمہ ۲۰/۱۱۱;_كى پيوستگى ۲۱/ ۳۰ ; _كى تدبير ۳۰/۱۱۱;_اس كا مركز ۲۱/۲۲;_اس كا سرچشمہ ۲۲/۷۱;_كى تقدير۲۰/۵۰;_كا حاكم ۲۰/ ۷ ، ۱۱۴، ۲۱/۴۴ ;_كا خالق ۲۱/۳۳، ۵۶;_كى خلقت :اس كا آغاز ۲۱/۳۰;_ اسكى پہلى خلقت ۲۱/۱۰۴; _ اسكے مراحل ۲۱/۳۰;_كے راز ۲۱/۹۱; _كے ساتھ كھيلنا۲۱/۳۳،۵۶;_كا شعور ۲۲/۱۸; _ كا انجام ۲۰/۱۰۵،۲۲/۱،۲،۷;_كا فاسد ہونا : اسكے عوامل ۲۱/۲۲;_كا تحت قانون ہونا ۲۰/۱۱۴، ۲۱/۱۶، ۱۷، ۱۸;_كے گواہ ۲۲/۱۷;_كا مالك ۲۰/۶، ۱۱۴، ۲۲/۶۴ ;_كا مدبر ۲۰/۵، ۲۱، ۲۳، ۲۲/۷۱;_اس كا متعدد ہونا ۲۲/۷۳;_اسكى شناخت۲۰/۵۵;_اسكى خصوصيات۲۰/۵۲;_كا رب۲۱/۵۶،۲۲/۶۴;_كا محفوظ ہونا ۲۲/۶۵; _ كا مطالعہ :اسكى اہميت ۲۱/۳۰;_كا نابودى :اسكے عوامل ۲۱/۲۲;_كا ناپائيدارى ۲۲/۷۵،اسكے دلائل ۲۲/۷،اس كا وضع ہونا ۲۲/۷;_كا نظام ۲۰/۱۱۴، ۲۱/۱۰۴، ۲۲/۶۵، اس كا تبديل ہونا ۲۱/۱۰۴ ;_ميں نظم :اس كا سرچشمہ ۲۱/۲۲;_كى نگہداشت ۲۲/۶۵;_كى نيازمندى ۲۲/۶۴ ; _ كا ہدف مند ہونا۲۱/۱۷;_كى ہماہنگى ۲۱/۲۲نيز ر_ك تدبر، تعقل، فرعون، فرعوني، قيامت

خوشخبري:ر_ك بشارت

خبرہ لوگ:_وں كا كلام;اسكى اہميت۲۱/۷

خاص موارد ترقي:كے عوامل ۲۰/۳۱

خوبصورتى :ر_ك زمين،قران

الساعہ :۲۰/۱۵،۲۱/۴۹

خضوع:ر_ك انسان ،خدا،سركش لوگ،عبادت، قيامت ، گناہ كار لوگ،مقربين،فرشتے ،يونس(ع)

خطرہ:اس كا پيش خيمہ۲۱/۴۵نيز ر_ك اديان آسمانى ،انبياء ،بنى اسرائيل، داود(ع) ،شيطان،غفلت،فرعونى لوگ،كفار،

خلقت:مٹى سے ۲۲/۵،۶،۷

(خاص موارد اپنے اپنے موضوعات ميں تلاش كئے جائيں )

خواري:ر_ك ذلت

خود:اعتمادى :اسكے اثرات ۲۱/۶۴;_ سے بيگانہ ہونا : اسكے عوامل ۲۱/۶۴;_سے دفاع كرنا ۲۰/۹۴ ، ۲۲/۳۹;_ كا كلام :اس پر عمل كرنا ۲۰/۱۳۲;_ كو مذمت ۲۱/۶۴;_پر ظلم ۲۱/۸۷ ، ۸۸،۲۲/۲۵;_

۶۷۱

اشاريے (۳)

اسكے اثرات ۲۱/۸۸

خود كو برتر سمجھنا :ر_ك تكبر

خود پسندي:ر_ك تكبر

خودكشي:كى مذمت۲۲/۱۵

خوشبختي:ر_ك سعادت

خوش گذرانى كرنے والے لوگ:وہ كا ظلم۲۱/۱۴

خوف:ر_ك ڈر

خيانت:ر_ك امانت،مؤمنين،مشركين

خبر:كا پيش خيمہ ۲۲/۳۰;_كے عوامل ۲۲/۳۰;_سے مراد ۲۱/۳۵;_ كا سرچشمہ ۲۰/۷۳ ، ۲۱/۵۰، ۸۰; _ كا وسط۲۱/۸۰ (خاص موارد اپنے اپنے موضوعات ميں تلاش كئے جائيں )

خير خواہى :ر_ك شيطان

''د''

دار الكفر:ر_ك ہجرت

دنيا كى طرف بازگشت :_كا محال ہونا ۲۱/۹۵ ،۹۶نيز ر_ك آرزو

دانش :ر_ك علم

داود(ع) :اور سليمان (ع) كا اختلاف ۲۱/۷۸;_ كى پيش قدمى ۲۱/۹۰;_كى تسبيح ۲۱/۷۹;_ كا جنگجو ہونا ۲۱/۸۰;_ كے زمانے كے لوگوں كو دعوت ۲۱/۸۰;_ كى زرہ سازى ۲۱/۸۰;_ اس كا فلسفہ ۲۱/۸۰;_ كا دفاعى اسلحہ ۲۱/۸۰;_ كى صفات ۲۱/۸۰;_ كا علم لدنى ۲۱/۷۰;_ كا عمل خير ۲۱/۹۰;_ كے فضائل ۲۱/۷۹;_ كا قصہ ۲۱/۷۸،۸۰;_ اسكى كھيتى ۲۱/۷۸;_ اسكى كھيتى كا نقصان ۲۱/۷۸ ، ۷۹; _كى قضاوت ۲۱/۷۸،۷۹;_ اسكے مبانى ۲۱/ ۷۸;_اس كا مقام ۲۱/۷۹;_اس كا ناظر ۲۱/۷۸ ;_ كى آسمانى كتاب ۲۱/۱۰۵;_ كا معجزہ ۲۱/۸۰;_ كا معلم ۲۱/۸۰;_ كا مقام و مرتبہ ۲۱/۷۸،۷۹;_ كا سليمان كے ساتھ مناظرہ ۲۱/۷۸;_ كى نبوت:اسكے دلائل ۲۱/۸۰نيز ر_ك جنگ ،ذكر ،سليمان

۶۷۲

دايہ:ر_ك موسي

درخت:جاودانگى كے درخت تك پہنچانا ۲۰/۱۲۰;_ كا انقياد ۲۲/۱۸;_ كا سجدہ ۲۲/۱۸;_ نيز ر_ك بہشت ، شرمگاہ

دل:_ كى بيماري: اسكے اثرت ۲۲/۵۳; اس كا پيش خيمہ ۲۱/۳; _ كى نرمي: اسكے اثرات ۲۲/۵۴; _كا سالم ہونا: اس كا پيش خيمہ ۲۲/۵۴; _ كے فوائد ۲۲/۸، ۳۲، ۴۶; _ كا سخت ہونا; اسكے اثرات ۲۲/۵۳; اسكے عوامل ۲۲/۵۴; _ كى جگہ ۲۲/ ۴۶

نيز ر_ك علمائ، كفار، آنحضرت(ص) ، مشركين

دل كا اندھاپن:اسكے اثرات ۲۲/۴۶; اسكى نشانياں ۲۲/۴۶نيز ر_ك انبيائ، كفار، مشركين

دريائے نيل:كا مطيع ہونا ۲۰/۳۹;_ كى تاريخ ۲۰/ ۳۹; _ حضرت موسى (ع) كے زمانے ميں ۲۰/۳۹;_ كى جغرافيائي حيثيت ۲۰/۳۹نيز ر_ك بنى اسرائيل ،موسي

درہ:اسكے فوائد۲۱/۳۱

درہ طوبي:كااحترام۲۰/۱۲;_ ميں اعجاز :اس كا فلسفہ ۲۰/۱۲ ; _ كى پاگيزگى ۲۰/۱۲;_كا تقدس ۲۰/۱۲;_ كى فضيلت ۲۰/۱۲;_ ميں جوتے اتارنا۲۰/۱۲;_ كى جغرافيائي موقعيت ۲۰/۱۲;_ كا كردار ۲۰/۳۶نيز ر_ك موسي(ع)

دشمن:_وں كى سازش :اسكے شكست ۲۱/۷۰;_سے نجات ۲۱/۹;_ كا سرچشمہ ۲۱/۹نيز ر_ك :آيات الہى ،اسلام، انبيائ، انسان، توحيد،خدا،دشمني،دين،ظالم لوگ،قرآن، مؤمنين ، تجاوز كرنے والے ،مسلمان، مشركين، موحدين،نعمت

دشمن:_وں سے نجات۲۰/۱۲۳;_اسكے عوامل ۲۰/۱۲۳نيز ر_ك :ابليس،گذشتہ اقوام، انبيائ،ا نسان، جہاں خدا،دشمن،دينں زمين،راھبران،

شيطان،سركشى كرنے والے،ظالم لوگ، فرعون، قران،كفار،متكبرين،آنحضرت،عيش و عشرت پرست لوگ،متكبرين،اسراف كرنے والے ،مشرك ين،معبد

دعا:_كے اثرات ۲۰/۲۵، ۲۶، ۲۷، ۳۱، ۳۲، ۳۶، ۲۱، ۸۴، ۸۸،۹۰;_كے آداب ۲۰/۲۵، ۱۱۴ ،۲۱/ ۸۳، ۸۷، ۸۸،۸۹،۹۰ ;_كى قبوليت ۲۱/۸۴ ; اس كا پيش خيمہ ۲۱ / ۸۳،۹۰; اسكے عوامل ۲۱/۸۸;

۶۷۳

اس كا سرچشمہ ۲۱ / ۸۴;_ميں اخلاص ۲۱/۸۸;_ ميں اسماء و صفات ۲۱/۸۹;_ ميں التجا۲۱/۸۳;_ ميں اميد ركھنا ۲۱/۹۰ ; _اسكے اثرات ۲۱/۹۰ ; _ ميں ہاتھ بلند كرنا ۲۱/۹۰;_ كو تر_ك كرنا :اسكى مذمت ۲۲/ ۱۲; _ ميں تسبيح ۲۱/۸۷;_ كا نياز كے ساتھ تناسب ۲۱/۸۹;_ ميں تہليل ۲۱/۸۷ ; _ ميں حمد ۲۱/۸۹ ; _ ميں خشوع ۲۱/۹۰;_ علم ميں اضافہ كيلئے ۲۰/۱۱۴;_ سخت اوقاتى ميں ۲۱/۸۳;_ كى دعوت ۲۲/۱۲;_كا پيش خيمہ ۲۱/۸۳;_ كى فضيلت ۲۰/۳۵;_ كا وقت ۲۰/۱۳۰

نيز ر_ك ايوب(ع) ،زكريا(ع) ، آنحضرت(ع) ، موسي(ع) ، نوح(ع) ،يحيي(ع) ، يونس(ع)

دعوت:عملي:اسكى اہميت۲۰/۱۳۲;_كى روش ۲۰/۱۳۲;_ نيز ر_ك :اتحاد ،انبيائ،سرتسليم خم كرنا ،توحيد، حج،خدا،دعا،دين،راھبران،شكر،كوہ طور ،گمراہ لوگ،مؤمنين،مبلغين،لوگ،مشركين، مشركين مكہ،نماز،ہدايت

دفاع:كے اثرات ۲۲/۴۰،مشروع_۲۲/۳۹،۴۰

نيز ر_ك :آسمانى اديان ،مقدس مقامات، بت، بت پرست لوگ،حق،خود،دين،مظلوم،معبد

دليل:ر_ك برھان

دنيا:_كا انجام ۲۱/۱۰۵;_كا مالك ۲۲/۱۵;_ كا كردار ۲۰/۱۵نيز ر_ك :دنيا كى طرف بازگشت ،كفار

دنيا پرست لوگ :_وں سے بے اعتنائي ۲۰/۱۳۱

دنيا پرستي:_كے اثرات ۲۰/۱۳۱،۲۱/۲،۳،۱۳،۲۲/۱۱;_كى مذمت ۲۰/۱۳۱;_كے موانع ۲۰/۱۳۲;_ كا ناپسنديدہ ہونا ۲۰/۷۲نيز ر_ك ظالم لوگ

دوزخ:ر_ك جہنم

دوزخى لوگ:ر_ك جہنمى لوگ

دولت:ر_ك حكومت

دين:دينى آسيب شناسي۲۰/۱۶،۲۱/۲;_ كے مختلف پہلو:اسكے اخروى پہلو۲۲/۲۸; اسكے مادى پہلو ۲۲/۲۸; اسكے معنوى پہلو ۲۲/۲۸;_ كے ذريعہ اتمام حجت كرنا ۲۰/۱۳۴;_ اصول ۲۰/ ۱۶، ۲۱/۹۲;_ ميں مجبور كرنا :اسكى نفي۲۲/۴۹;_ كى اہميت ۲۱/۶۷،۲۲/۳۲;_ كے ساتھ كھيلنا :اس كا پيش خيمہ ۲۱/۲;_ بے دينى :اسكے نقصان كا اعلان

۶۷۴

۲۱/۶۶ ;_ دينى سوالات :ان كا جواب ۲۱/۷;_ كى تبليغ :اسكى روش ۲۱/۱۰۹;_ كے خلاف پروپيگنڈا ۲۰/۱۳۰;_ كے حامى :انكى نصرت ۲۲/۴۰;_ كى حقانيت :اسكے ظہور كا پيش خيمہ ۲۰/۱۳۵;_ كے دشمن :انكى ہلاكت كا قانون مند ہونا ۲۱/۱۶;_ انكى سزا ۲۲/۹;_ كے ساتھ دشمنى :اسكے اثرات ۲۲/۳۸;_ كے طرف دعوت :اسكى روش ۲۱/۱۰۹;_ كا دفاع۲۲/۴۰;_ دشمن: انكى شكست ۲۱/۳۷; انكى سزا كا وعدہ ۲۱/۳۸;_ انكى ہلاكت ۲۱/۳۷;_ دشمنى زمانہ جاہليت ميں ۲۲/۳۰;_ شناسى :اسكى اہميت ۲۱/۲۴;_ كے منابع ۲۱/۴۵;_ اور عينيت ۲۱/۲۸;_ سے سوء استفادہ كرنا ۲۰/۹۶;_ كا پيش خيمہ ۲۰/۹۶;_ كا فلسفہ ۲۱/۱۰۷،۲۲/۴۹;_ كى پابندى ۲۰/۱۶;_كا نزول تدريجى ۲۰/۱۰۵;_ كى نصرت ۲۲/۴۰;_ اس سے اجتناب كے اثرات ۲۲/۴۰;_ كا كردار ۲۱/۴۵،۲۲/۳۸نيزر_ك ابراہيم ،اتحاد ، اختلاف، اسلام ، معاشرہ ،حج، گھرانہ ،طواف،غفلت،فرعون نواز لوگ، كفار، تمايلات، مسلمان،نعمت، نماز

دينى علمائ:_ كا احترام ۲۱/۷; _ كا كلام: اسكى حجيت ۲۱/۷; صدر اسلام كے _ ۲۱/۷; زمان بعثت كے _: انكى سوچ ۲۱/۷; _ كى معاشرتى حيثيت ۲۱/۷نيز ر_ك علماء

ديندار لوگ:_وں كو نصيحت۲۲/۴۰;_وں كا مددگار ۲۲/۴۰

ديندارى :كے اثرات ۲۲/۱۵;_ كى اہميت ۲۲/۵۸;_ كے فوائد;ان كا اعلان ۲۱/۶۶

دريائے نيل:كا مطيع ہونا ۲۰/۳۹;_ كى تاريخ ۲۰/ ۳۹; _ حضرت موسى كے زمانے ميں ۲۰/۳۹;_ كى جغرافيائي حيثيت ۲۰/۳۹نيز ر_ك بنى اسرائيل ،موسي

دن:كا خالق ۲۱/۳۳;_ كى خلقت ۲۱/۳۳;_ كى گردش ۲۲/۶۱،۶۲نيز ر_ك تسبيح ،خدا،رات،فرعون،موسي

دينى راہنما:_وں كا مذاق اڑانا :اسكے اثرات ۲۱/۴۱;_وں كا گمراہ كرنا ۲۰/۷۹;_ رشتہ دار ان كے سزا ۲۰/۹۲;_وں كو تسلى دينا :اسكے عوامل ۲۱/۴۱;_وں كا زھد ۲۰/۱۳۱;_وں كى عبرت ۲۰/۹;_وں كا عمل :اس كا معيار ۲۱/۷۳;_وں كى قدرت ۲۰/۳۱;_وں كے ساتھ مبارزت ;اس كا نقصان ۲۱/۷۰;_وں كى ذمہ داري۲۰ /۸۳، ۸۶، ۹۲، ۱۳۱، ۲۲/ ۲۶، ۲۷;_وں كا دائرہ ۲۰/۲;_وں كے ساتھ حج ميں ملاقات۲۲/۲۷;_وں كا نقش و كردار ۲۰/ ۸۵، ۲۱/۸۰،۲۲/۲۷;_وں كا معاشرتى كردار ۲۰ / ۸۵ ;_وں كى خصوصيت ۲۰/۲۵;_ كا ہدايت كرنا ۲۰ / ۷۹

۶۷۵

داڑھي:كى تاريخ ۲۰/۸۴;_اديان آسمانى ميں ۲۰/۹۴;_نيز ر_ك ہارون

''ذ''

ذبح:كے احكام۲۲/۲۸،۳۳،۳۴،۳۶;_ميں بسم اللہ ۲۲/۲۸،۳۴;_كى تعليم ۲۲/۲۸;_ ميں قبلہ ۲۲/۳۳;_ميں خدا كے نام ۲۲/۳۴;_ميں واجبات ۲۲/۳۳نيز ر_ك حج،ذبيحہ ،قرباني،گائے ،بھيڑ، بكري

ذبيحہ:بسم اللہ كے بغير:اسكى حرمت۲۲/۳۰نيز ر_ك حج

ذمہ دار لوگ :_ وں كى ضرورت: اسے پورا كرنا ۲۰/۳۶نيز ر ك: گھرانہ، روزي، عمل، كاركردگى دكھانے والے، ذمہ داري

ذمہ داري:_ عطا كرنا: اسكے شرائط ۲۲/۷۵نيز ر_ك ذمہ دار لوگ

ذكر :۲۰/۹۹انسان كا ۲۱/۱۰;_ موجودات كے مطيع ہونے كا : اسكے اثرات ۲۲/۱۸;_كعبہ كى تعمير كا ۲۲/۲۶;_ تاريخ كا :اسكى اہميت ۲۰/۸۰;_ خدا كى تدبير كا : اسكے اثرات ۲۰/۱۳۰;_ فطرت كى تسخير كا :اسكے اثرات ۲۲/۶۵;_ توحيد افعالى كا ۲۲/۳۴;_ تہليل كا ۲۱/۲۵;_خدا تعالى كا :اسكے اثرات ۲۰/۷۰ ،۱۲۴ ،۱۳۰،۲۲/۴۰;_اسكى اہميت ۲۰/ ۱۴، ۳۴، ۴۲،۱۳۰،۲۱/۴۲،۲۲/۴۰;_اسكى نصيحت ۲۲/ ۳۷;_ايام تشريف ميں ۲۲/۲۸;_ حج ميں ۲۲/ ۲۸;_ يہ سختى ميں ۲۰/۱۳۰;_ يہ نماز ميں ۲۰/۱۴; _ اس كا پيش خيمہ ۲۰/۳۴،۲۱/۸۷;_ اسكى نشانياں ۲۰/۱۲۴;_ آسمان كى خلقت كا :اسكے اثرات ۲۱/۳۲ ;_ انسان كى خلقت كا :اسكى اثرات ۲۲/ ۵ ; _ دروں كى خلقت كا_ اسكے اثرات ۲۱/۳۱ ; _ راہوں كى خلقت كا_اسكے اثرات ۲۱/۳۱;_ پہاڑوں كى خلقت_اسكے اثرات ۲۱/۳۱;_ خدا كے رازق ہونے كا _اسكے اثرات ۲۰/۱۳۲;_ خدا كى ربوبيت كا ۲۰/۲۵ ، ۱۱۴، ۲۱/۴۲، ۸۳ ،۸۹ ; _ دينى راہنمائوں كے رنج و الم كا ۲۱/۴۱;_ روزى كا : اسكے اثرات ۲۰/۱۳۱;_ خدا كى عظمت كا ۲۲/۳۷ ; _ خدا كے علم كا _اسكے اثرات ۲۱/ ۲۸ ،۲۲/۷۰ ; _ خدا كے علم غيب كا_اسكے اثرات ۲۰/۷ ،۲۱/۴;_ خدا كے عہدكا _اسكے اثرات ۲۰/۱۲۱ ; _ آسمان كے فوائد كا _ اسكے اثرات ۲۱/۳۲ ;_ عذاب الہى كا قانونمند ہونا ۲۰/۱۳۰;_ خدا كى سزا كا قانونمند ہونا ۲۰/۱۳۰;_ قرآن كا _اسكے اثرات ۰/۱۰۰;_آدم كے قصہ كا ۲۰/۱۱۶ ; _ ادريس كے قصہ كا ۲۱/۸۵;_ اسماعيل كے قصہ كا ۲۱/۸۵;_ ايوب كے قصہ كا ۲۱/۸۳;_ داود كے قصہ كا ۲۱/۷۸;_ ذوالكفل كے قصہ كا ۲۱/۸۵;_ زكريا كے قصہ كا ۲۱/۸۹;_ سليمان كے قصہ كا ۲۱/۷۸;_ مريم كے قصہ كا ۲۱/۹۱;_ مو سى كے

۶۷۶

قصہ كا ۲۰/۹;_ نوح كے قصہ كا ۲۱/۷۶;_يونس كے قصہ كا ۲۱/۸۷;_قيامت كا :اسكى اہميت ۲۱/۱۰،۱۰۴;_منعم كا :اسكى اہميت ۲۰/۳۷;_ انسان كى ضروريات كا _اسكى اثرات ۲۰/۱۳۲;_ قرآن كى وحى ہونے كا _اسكى اثرات ۲۰/۶;_ قدرتى عوامل كے نيازمندى كا ۲۰/۳۱;_ قرآن كى دھمكيوں كا ۲۰/۱۱۳;_ حضرت يونس والا ۲۱/۸۷;_ كے عوامل ۲۱/۵۰;_ سے مراد ۲۱/۱۰۵ ;_ نيز ر_ك انسان ، تمايلات، موسي، ضروريات

ذلت:كے عوامل ۲۰/۱۳۴،۲۲/۹نيز ر_ك انسان،بشارت،سر_ك ش لوگ، فرعون، كفار،گناہكار لوگ،مشركين

ذوالكفل:كى پيشقدمى ۲۱/۹۰;_ صالحين ميں سے ۲۱/۸۶;_ كا صبر ۲۱/۸۵;_ اسكے اثرات ۲۱/۸۶ ; _ كى صلاحيت :اسكے اثرات ۲۱/۸۶;_ كا عمل خير ۲۱/۹۰;_ كے فضائل ۲۱/۸۵،۸۶;_ كا قصہ : اس سے عبرت حاصل كرنا ۲۱/۸۵;_نيز ر_ك نمونہ عمل بنانا ،ذكر

''ر''

راز:ر_ك انسان

رازق ہونا:ر_ك خدا ،ذكر

راستے:انكى اہميت ۲۱/۳۱،ان كے فوائد ۲۱/۳۱،ان كا كردار ۲۱/۳۱نيز ر_ك ذكر ،اہميت

راہنمائي :ر_ك ہدايت

راستہ پانا:اسكى نشانياں ۲۱/۳۱

رنج و الم:كا فلسفہ ۲۱/۸۳نيز ر_ك انسان ،ايوب ،ذكر ،زكريائ،مؤمنين

رجعت پسندي:كے موارد:۲۱/۶۵

روايت : ۲۰/۱ ، ۵ ، ۷ ، ۱۲ ، ۱۴ ، ۳۹ ، ۴۰ ، ۴۴ ، ۵۰، ۶۷، ۶۹، ۷۴، ۸۱،۹۴،۱۱۲،۱۱۵ ،۱۱۷، ۱۲۱، ۱۲۴، ۱۳۰، ۱۳۲ ،۲۱/۲،۷، ۱۸،۲۰،۲۶، ۲۸،۳۰،۳۵، ۴۷ ، ۵۷ ، ۶۳،۷۲، ۷۸،۸۰، ۸۴، ۸۷، ۹۰، ۹۸،۱۰۳،۱۰۴،۱۰۵،۲۲/۵،۷،۱۱،۱۷، ۲۱، ۲۲، ۲۵، ۲۶،۲۷،۲۸،۲۹،۳۰،۳۱،۳۲،۳۶، ۳۷، ۷۵،۷۷،۷۸،

۶۷۷

روح:كا دائمى ہونا ۲۲/۵;_ كى حقيقت ۲۱/۹۱;_ قبض كرنے والا ۲۲/۵;كا لطيف ہونا ۲۱/۹۱;_ كا ر_ك ردار۲۲/۵

نيز ر_ك انسان ،خدا،مريم

روزي:كى قدر و قيمت۲۰/۱۳۱;_ سے استفادہ كرنا :اسكى شرائط ۲۰/۸۱;_ كا خير ہونا ۲۰/۱۳۱;_ اخروى ۲۰/۱۳۱;_ اچھى ۲۲/۵۰;_ كا ذمہ دار ۲۰/۱۳۲;_ كا سرچشمہ ۲۰/۸۱،۱۳۱،۱۳۲،۲۲/۵۸نيز ر_ك :انسان،بنى اسرائيل، خدا، ذكر، صالحين، مؤمنين، آنحضرن، مہاجرين، نعمت، يونس (ع) ،روش شناسي،ر_ك تبليغ

راہنما:_وں كى بے حسي:اسكى مذمت ۲۰/۹۳;_وں كا جوابدہ ہونا :اسكى اہميت ۲۰/۹۳

ر_ك :ان كے تكبر كے اثرات ۲۲/۹;_ ان كے پيش آنے كا طريقہ ۲۱/۳۶;_انكى دشمنى ۲۲/۹;_ انكى موت ۲۱/۳۴;_ گمراہ _ان كا سلوك ۲۰/۸۸ ;_انكى اخروى سزا ۲۰/۹۷;_ انكى دنياوى سزا ۲۰/ ۹۷;_وں كى بات ۲۰/۱۳۲ ; _ وں كى ذمہ دارى ۲۰/ ۷۹، ۹۳،۱۳۲;_وں كا نقش و كردار ۲۰/ ۷۹ ، ۸۵نيز ر_ك اطاعت ،بنى اسرائيل

رجعت پسندى :سے اجتناب كرنا ۲۰/۹۴نيز ر_ك مشركين راستہ خدا: ۲۲/۹،۲۴

_كو چھوڑ دينا ۲۲/۹;_ سے روكنا ۲۲/۲۵

رہائش:ر_ك آدم،بنى اسرائيل،حو

رشك:ناپسنديدہ ۲۰/۱۳۱

رعايت كرنا:ر_ك كفا ر

رضا كار :ر_ك جنگ جہاد

رشتہ داري:_والے تعلقات :ان كى اہميت ۲۱/۶۷نيز ر_ك مشركين مكہ ،مكہ

رہائش:ر_ك آدم،بنى اسرائيل،حو

روايت پسندى :ر_ك مشركين

رہائش گاہ:ر ك: گذشتہ اقوام، بنى اسرائيل، مہاجرين، ضروريات

۶۷۸

راھبرى :كا ايك ہونا :اسكے اثرات ۲۱/۲۲نيز ر_ك موسي:ہارون(ع)

رسي:ر_ك فرعون كے جادوگر

''ز''

زبور:كى پيشين گوئياں ۲۱/۱۰۵;_كى تاريخ ۲۱ / ۱۰۵;_كى نصيحتيں ۲۱/۱۰۵;_كى تعليمات ۲۱/۱۰۵ ; _ آسمانى كتب ميں سے ۲۱/۱۰۵;_سے مراد ۲۱ / ۱۰۵;_ كى ياد دہانياں ۲۱/۱۰۵;_كا كردار ۲۱/ ۲۴نيز ر_ك يادہاني

زبوں حالى :ر_ك ذلت

زرہ سازي:كى تاريخ۲۱/۸۰نيز ر_ك داود(ع)

زكات:كے اثرات ۲۲/۷۸;_ كے معاشرتى اثرات ۲۲/۴۱;_ كى قدر و قيمت ۲۲/۴۱;_ كى اہميت ۲۱/۷۳،۲۲/۴۸،۷۸;_ كى فضيلت ۲۱/۷۳;_ دين ابراہيمى ميں ۲۱/۷۳;_ اسحاق كى شريعت ميں ۲۱/۷۳;_ يعقوب كى شريعت ميں ۲۱/۷۳

نيز ر_ك ابراہيم ،اسحاق ،مجاہدين،خدا كے مددگار ،يعقوب

زندگي:كا تسلسل ۲۰/۱۲۹;_كى عوامل ۲۲/۶۳;_ كا تحت قانون ہونا ۲۰/۵۳;_ كا سرچشمہ ۲۱/ ۳۰، ۲۲/ ۶۶نيز ر_ك جہنم ،زمين

زكريا:كى آرزو ۲۱/۸۹;_ كى وراثت :اسكى حفاظت ۲۱/۸۹;_ كا اميدوار ہونا ۲۱/۹۰;_ كا بے اولاد ہونا ۲۱/۸۹;_ كى پيشين قدمى ۲۱/۹۰;_ كى تنہائي ۲۱/۸۹;_ كا خشوع ۲۱/۹۰;_ كے كارنامے :انكى حفاظت كرنا ۲۱/۸۹;_ كى دعا ۲۱/۸۹;_ اس كا قبول ہونا ۲۱/۹۰;_ اسكى خصوصيات ۲۱/۹۰;_ كى رسالت :اس كا مستقبل ۲۱/۸۹;_ كا رنج و الم :اسكے عوامل ۲۱/۸۹;_ كى سيرت ۲۱/۹۰;_ كا عمل خير ۲۱/۹۰;_ كى اولاد :ان كا پہلا بچہ ۲۱/۹۰;_ كا اولاد طلب كرنا ۲۱/۸۹،۹۰;_ اس كا فلسفہ ۲۱/۸۹;_ كا صاحب اولاد ۲۱/۹۰;_ اسكے عوامل ۲۱/۹۰;_كے فضائل ۲۱/۹۰;_كا قصہ ۲۱/ ۸۹، ۹۰;_ اس سے عبرت لينا ۲۱/۸۹;_ كى مصلحتيں ۲۱/۹۰;_ كى نعمتيں ۲۱/۹۰;_ كى پريشانى :اسكے عوامل ۲۱/۸۹;_ كى بيوى :اس كا اخلاق ۲۱/۹۰;_ كى اصلاح ۲۱/۹۰;_ كا اميد ركھنا ۲۱/۹۰;_ كى پيش قدمى ۲۱/۹۰;_ كا خشوع ۲۱/۹۰;_ كا بانجھ پن ۲۱/۹۰;_ كى بانجھ پن كا علاج ۲۱/۹۰;_ كا عمل خير ۲۱/۹۰;_ كى دعا كى

۶۷۹

خصوصيات ۲۱/۹۰نيز ر_ك ذكر

زلزلہ:ر_ك قيامت

زمانہ :زمانوں كا فرق ۲۰/۱۳۰;_ كى حقيقت ۲۲/۴۷;_ نيز ر_ك انسان ،تبليغ،دع

زمين:ميں آسائش ۲۰/۷۳;_ كا پھٹنا ۲۱/۳۰;_ كى طرف بازگشت ۲۰/۵۵;_اس كا سرچشمہ ۲۰/۵۵ ; _ كى تاريخ ۲۰/۵۳،۲۱/۳۱;_ كى تدبير :اس كا مركز ۲۰/۵;_ كو مسطح كرنا ۲۰/۱۰۷، ۱۰۸; _ اسكا سرچشمہ ۲۰/۱۰۶;_ ميں زندگى ۲۰/۵۳، ۵۴;_ اسكى مدت ۲۲/۲;_ كا خالق ۲۰/۴، ۲۱/۵۶; _ كى خلقت ۲۱/۳۰;_ اس كا تحت ضابطہ ہونا ۲۱/۱۶;_ ميں دشمنى ۲۰/۱۲۳;_كى خوبصورتى :اس كا سرچشمہ ۲۲/۵;_كا سرسبز ہونا ۲۲/۶۳; _ اسكے عوامل ۲۲/۶۳;_كى شادابى :اس كا سرچشمہ ۲۲/۵;_ كى فوائد ۲۰/۵۵;_ كا گيند كى صورت ميں ہونا ۲۲/۲۷;_ كى گردش ۲۰/۵۳;_ كا لرزنا :اسكے موانع ۲۱/۳۱;_ كا رب ۲۱/۵۶;_ كا محفوظ ہونا ۲۲/۶۵;_ كى نعمتيں :ان سے استفادہ كرنا ۲۰/ ۵۳ ;_ كا كردار ۲۰/۱۰۷;_ كے وارث ۲۱/ ۱۰۵ ; _ ان سے مراد ۲۱/۱۰۵نيز ر_ك آدم ،آسمان،انسان،قرآن كى تشبيہات ،قيامت،نعمت

زندگي:كا كھو كھلاپن :اسكے عوامل ۲۱/۲;_ كا آسان ہونا : اسكے عوامل ۲۰/۱۲۴;_ كا قابل قدر ہونا ۲۱/۲;_ موت كے بعد ۲۱/۳۵;_ دائمى :اسكى درخواست ۲۰/۱۲۰;_ دنيوي:اس كا بے قدر و قيمت ہونا ۲۰/۷۲;_ اس كا ناپا ئيدار ہونا ۲۱/۳۴; _ دشوار :اس سے مراد ۲۰/۱۲۴;_ كى سختى ۲۰/۱۲۴ ; _ اسكے عوامل ۲۰/۱۲۴;_ ميں موثر عوامل ۲۰/۵۳

نيز ر_ك آدم ،معاشرہ ،زمين،ظالم لوگ، كفار مكہ،آنحضرت(ع) ،اسراف كرنے والے، مسلمان، مشركين

زھد:_ميں افراط كا ناپسنديدہ ہونا ۲۰/۸۱نيز ر_ك فرعون كے جادوگر ،دينى راہنم

زيارت:ر_ك مسجد الحرام

زينت:ر_ك بہشتى لوگ،قديم مصر كے باشندے

زبورات:ر_ك بنى اسرائيل،سامري،تمايلات،فرعونى لوگ

''س''

سحر كرنے والے :

۶۸۰

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750