تفسير راہنما جلد ۱۱

تفسير راہنما 7%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 750

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 750 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 219023 / ڈاؤنلوڈ: 3020
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۱۱

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

آیت ۸۸

( فَاسْتَجَبْنَا لَهُ وَنَجَّيْنَاهُ مِنَ الْغَمِّ وَكَذَلِكَ نُنجِي الْمُؤْمِنِينَ )

تو ہم نے ان كى دعا كو قبول كرليا اور انھيں غم سے نجات دلادى كہ ہم اسى طرح صاحبان ايمان كو نجات دلاتے رہتے ہيں (۸۸)

۱ _ مچھلى كے پيٹ كى تاريكى ميں گرفتار ہونے كے وقت حضرت يونس(ع) نے جو دعا كى وہ خداتعالى نے قبول كرلى _

فنادى فى الظلمت فاستجبناله

۲ _ خداتعالى نے حضرت يونس(ع) كو غم و اندوہ سے نجات دي_و نجينه من الغم

۳ _ دعا كى قبوليت اور غموں سے نجات ميں خداتعالى كى تسبيح و تہليل اور اپنے نفس پر ظلم كے اقرار كا كردار_

فنادى فى الظلمت أن لا إله إلا أنت سبحانك إنى كنت من الظالمين فاستجبناله و نجيناه من الغم

۴ _ دعا، غم و اندوہ اور مشكلات سے نجات حاصل كرنے كا موثر ذريعہ ہے_فنادى و نجينه من الغم

۵ _ اپنے نفس پر ظلم غمناك نتائج كا حامل ہے اور ان سے نجات كيلئے خداتعالى كى مددكى ضرورت ہے_

إنى كنت من الظلمين فاستجبناله و نجينه من الغم

۶ _ مؤمنين كو غم و اندوہ سے نجات دينا خداتعالى كى سنت ہے_فاستجبناله و نجينه من الغم و كذلك ننجى المؤمنين

حضرت يونس(ع) كى نجات كو ذكر كرنے كے بعد جملہ''كذلك ننجى المؤمنين'' ہوسكتا ہے سنت الہى اور ايك قانون كو بيان كررہا ہو_

۷ _ مؤمنين كى مخلصانہ دعا كى صورت ميں خداتعالى كا انہيں غم و اندوہ اور مشكلات سے نجات دينے ك

۴۴۱

وعدہ _فنادى و كذلك ننجى المؤمنين

۸ _ حضرت يونس(ع) كى غم و اندوہ سے نجات، مؤمنين كى نجات كے بارے ميں خداتعالى كى سنت كا ايك جلوہ تھا_و نجينه من الغم و كذلك ننجى المؤمنين اسم اشارہ ''كذلك'' حضرت يونس(ع) كى غم و اندوہ سے نجات كى طرف اشارہ ہے_

۹ _ اپنے نفس پر ظلم انسان كے غم و اندوہ ميں مبتلاء ہونے كا سبب ہے_فظن ان لن نقدر عليه إنى كنت من الظالمين و نجيناه من الغم

اخلاص:اسكے اثرات ۷

اقرار:ظلم كے اقرار كے اثرات ۳

غم و اندوہ:اسكے عوامل ۵، ۹; اسكے دور كرنے كے عوامل ۴، ۵

تسبيح:اسكے فوائد ۳

تہليل:اسكے فوائد ۳

خداتعالى :اسكى امداد كى اہميت ۵; اسكى سنت ۶، ۸; اس كا نجات دينا ۲; اس كے وعدے ۷

خود:خود پر ظلم كے اثرات ۵، ۹; خود پر ظلم ۳

دعا:اسكے اثرات ۴; اسكے آداب ۳; اس ميں اخلاص ۷; اسكى قبوليت كے عوامل ۳

سنن الہي:نجات دينے والى سنت ۶، ۸

مؤمنين:ان كے غم كو دور كرنا ۶، ۷; انكى نجات ۸; ان كے ساتھ وعدہ ۷

يونس (ع) :انكى دعا كى قبوليت ۱; ان كے غم كا دور كرنا ۲، ۸; انكى تكليف ۱; انكى نجات۲; يہ مچھلى كے پيٹ ميں ۱

۴۴۲

آیت ۸۹

( وَزَكَرِيَّا إِذْ نَادَى رَبَّهُ رَبِّ لَا تَذَرْنِي فَرْداً وَأَنتَ خَيْرُ الْوَارِثِينَ )

اور زكريا كو ياد كرو كہ جب انھوں نے اپنے رب كو پكارا كہ پروردگار مجھے اكيلا نہ چھوڑ دينا كہ تو تمام وارثوں سے بہتر وارث ہے (۸۹)

۱ _ حضرت زكريا(ع) اور ان كے بيٹا چاہنے كى داستان سبق آموز اور ياد ركھنے اور ياد دہانى كرانے كے قابل ہے_و زكريا إذ نادى مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''زكريا'' كى نصب ''اذكر'' يا ''اذكروا'' جيسے مقدر عامل كى وجہ سے ہو_

۲ _ حضرت زكريا(ع) نے بلند اور واضح آواز كے ساتھ خداتعالى سے بيٹا طلب كيا_و زكريا إذ نادى ربه رب لاتذرنى فرداً بعدوالى آيت (فاستجبناله و وهبنا له يحيى ) قرينہ ہے كہ جملہ''لاتذرنى فرداً'' سے مراد بيٹے كى درخواست ہے قابل ذكر ہے كہ ''ندا'' كا معنى ہے بلند اور واضح آواز (لسان العرب)

۳ _ تنہائي سے نجات اور موت كے بعد اپنى وراثت كى حفاظت حضرت زكريا(ع) كے خدا سے بيٹا طلب كرنے كا محرك_

و زكريا إذ نادى ربه رب لاتذرنى فرداً و أنت خير الوارثين حضرت زكريا(ع) نے صراحت كے ساتھ بيٹا طلب كرنے كے بجائے اپنى تنہائي كا تذكرہ كيا اور اپنى درخواست كے آخر ميں خدا كے بہترين وارث ہونے كو ياد كيا ان دو مطلبوں كو ذكر كرنا در حقيقت دعا ميں حضرت زكريا(ع) كے محرك اور حالات كو بيان كر رہا ہے_

۴ _ حضرت زكريا(ع) تنہائي كى وجہ سے رنج ميں مبتلاء تھے اور بيٹے كى آرزو ركھتے تھے_إذ نادى ربه رب لاتذرنى فرداً

بلاشك انسان اپنى دعا ميں جو كچھ خدا سے چاہتا ہے وہ اسے دوست ركھتا ہوتا ہے اور اسكى آرزو ركھتا ہے اور اس كا نہ ہونا اسكے رنج كا سبب ہوتا ہے بالخصوص اگر دعا كرنے والا عظيم شخصيت كا مالك ہو جيسے پيغمبر الہى اس بناپر حضرت زكريا(ع) كى صاحب فرزند ہونے كيلئے دعا مذكورہ مطلب كى غماز ہوسكتى ہے_

۴۴۳

۵ _ صاحب اولاد ہونے كى آرزو انسان كيلئے ايك فطرى آرزو اور پسنديدہ اميد ہے_رب لاتذرنى فرداً

۶ _ موت كے بعد اولاد كے سائے ميں زندگى كے ماحصل كو محفوظ كرنا انسان كافطرى مطالبہ ہے_و زكريا إذ نادى ربه رب لاتذرنى فرداً و أنت خير الوارثين چونكہ حضرت زكريا(ع) جيسے پيغمبر خدا نے صاحب اولاد ہونے كے ذريعے اپنى ميراث كى حفاظت كو طلب كيا ہے اس سے اس بات كا استفادہ كيا جاسكتا ہے كہ سب انسان ايسا مطالبہ ركھتے ہيں _

۷ _ زندگى ميں بيٹا اور وارث نہ ہونے كى صورت ميں حضرت زكريا(ع) كو اپنى رسالت كے مستقبل كى پريشاني_رب لاتذرنى فرداً و أنت خير الوارثين ممكن ہے حضرت زكريا(ع) كى خداتعالى سے صاحب فرزند ہونے كى درخواست معاشرتى مسائل كى خاطر ہو يعنى آپ چاہتے تھے كہ رسالت اور اسكے ثمرات محفوظ اور ہميشہ رہيں _

۸ _ مسئلہ وراثت كى ماضى ميں لمبى تاريخ ہے اور وراثت چھوڑنے اور وراثت حاصل كرنے كى خواہش ايك فطرى اور انسانوں حتى كہ انبيا(ع) ء كے درميان ايك رائج امر ہے_رب لاتذرنى فرداً و أنت خير الوارثين

۹ _ خداوند، بہترين وارث ہے_أنت خير الوارثين

۱۰ _ تمام زندہ موجودات مرنے والے اور فانى ہيں اور صرف خداتعالى كى ذات زندہ و جاويد ہے_أنت خير الوارثين

خداتعالى كا بہترين وارث ہونا ممكن ہے اس لحاظ سے ہو كہ سب وارث كسى نہ كسى دن موت كا شكار ہوجائيں گے اور انہوں نے جو كچھ وراثت حاصل كى ہے اسے دوسروں كے سپرد كريں گے ليكن خداتعالى ايسا وارث ہے جو ناقابل فنا اور زندہ و جاويد ہے_

۱۱ _ دعا كے وقت خداتعالى كى ربوبيت كى طرف توجہ اور اس كا تذكرہ كرنا دعا كے آداب ميں سے ہے_إذ نادى ربه رب لاتذرني

۱۲ _ ربوبيت خدا كا تقاضا ہے كہ انسان نياز كے وقت اسكى بارگاہ كى طرف متوجہ ہو_إذ نادى ربه رب لاتذرني

۱۳ _ دعا كے وقت خداتعالى كى تعريف اور ضرورت كے ساتھ مناسب طريقے سے اس كے اسما و صفات كو ياد كرنے كا اچھا ہونا_و أنت خير الوارثين

مذكورہ مطلب كے حاصل ہونے كى وجہ يہ ہے كہ حضرت زكريا(ع) نے اپنى نياز اور مطالبے (صاحب

۴۴۴

اولاد ہونے كے ذريعے اپنى ميراث كى حفاظت) كے ساتھ متناسب،خداتعالى كو بہترين وارث ہونے كے ساتھ ياد كيا_

آرزو:بيٹے كى آرزو۵; پسنديدہ آرزو۵

وراثت:بہترين وراثت ۹; اسكى تاريخ۸

اسما ء و صفات:خيرالوارثين۹

انبياء(ع) :ان كے تمايلات۸

انسان:اسكے مطالبے ۶; اسكے تمايلات ۸، اسكى ضروريات ۵

تنہائي:اس سے نجات ۳

حمد:حمد خدا، ۱۳

خداتعالى :اسكى ربوبيت كے اثرات ۱۲; اس كا زندہ و جاويد ہونا ۱۰

دعا:اسكے آد اب ۱۱، ۱۳; اس ميں اسما ء و صفات ۱۳; اس كا ضرورت كے مطابق ہونا ۱۳; اس ميں حمد ۱۳

ذكر:ربوبيت خدا كا ذكر ۱۱; حضرت زكريا كے قصے كا ذكر ۱

زكريا (ع) :انكى آرزو۴; انكى رسالت كا مستقبل۷; انكا بے اولاد ہونا ۴، ۷; انكى تنہائي ۳; انكى دعا۲; ان كے قصے سے عبرت۱; ان كے رنج كے عوامل۴; انكى پريشانى كے عوامل ۷; ان كا بيٹا طلب كرنا ۱، ۲، ۴; ان كے بيٹا طلب كرنے كا فلسفہ۳، ۷; انكا قصہ ۲، ۴، ۷; انكى وراثت كى حفاظت ۳; انكى وراثت كى حفاظت ۳، ۶

عبرت:اسكے عوامل ۱

محبت:وراثت سے محبت ۸

بيٹا:اسكى درخواست ۲; اس كا كردار ۶

تمايلات:خدا كى طرف تمايل كا پيش خيمہ ۱۲

موجودات:ان كا فانى ہونا ۱۰

۴۴۵

آیت ۹۰

( فَاسْتَجَبْنَا لَهُ وَوَهَبْنَا لَهُ يَحْيَى وَأَصْلَحْنَا لَهُ زَوْجَهُ إِنَّهُمْ كَانُوا يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَيَدْعُونَنَا رَغَباً وَرَهَباً وَكَانُوا لَنَا خَاشِعِينَ )

تو ہم نے ان كى دعا كو بھى قبول كرليا اور انھيں يحيى جيسا فرزند عطا كرديا اور ان كى زوجہ كو صالحہ بناديا كہ يہ تمام وہ لوگ تھے جو نيكيوں كى طرف سبقت كرنے والے اور رغبت اور خوف كے ہر عالم ميں ہميں كو پكارنے والے تھے اور ہمارى بارگاہ ميں گڑگڑا كر التجا كرنے والے بندے تھے (۹۰)

۱ _ حضرت زكريا(ع) كى صاحب فرزند ہونے كى دعا كو خداتعالى نے قبول فرمايا_رب لا تذرنى فرداً فاستجبناله

۲ _ حضرت زكريا(ع) كى دعا اور ان كے بارگاہ الہى ميں آنے كے بعد خداتعالى كى طرف سے ان كيلئے يحيى (ع) كا بلاعوض اور كسى قسم كى غرض سے خالى عطيہإذ نادى ربه فاستجبنا له و و هبنا له يحيى ''ہبہ'' كا معنى كسى قسم كى غرض اور عوض كے بغير ''عطيہ''_

۳ _ حضرت زكريا(ع) كى صاحب فرزند ہونے كى دعا كے بعد حضرت يحيى (ع) ان كى پہلى اولاد_رب لاتذرنى فرداً فاستجبناله و وهبنا له يحيى

۴ _ حضرت زكريا كى اپنى بيوى كے بانجھ پن كے درست كرنے كى دعا كوخداتعالى نے قبول فرماليا اور خداتعالى نے اسے حمل كے قابل بناديا_فاستجبناله و وهبناله يحيى و اْصلحنا له زوجه

مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ جملہ

''أصلحنا له زوجه'' كا عطف جملہ''وهبنا له يحيى '' پر ہو اس صورت ميں بيوى كا ٹھيك ہونا حضرت زكريا(ع) كى دعا كا حصہ شمار ہوگا_

۵ _ حضرت زكريا(ع) كى دعا سے پہلے انكى بيوى بانجھ تھي_رب لاتذرنى فرداً فاستجبناله و وهبنا له يحيى و أصلحنا له زوجه

۴۴۶

۶ _ حضرت زكريا(ع) كے قدرتى عوامل كے مطابق اور خداتعالى كے لطف و كرم كے بغير صاحب فرزند ہونے كا ممكن نہ ہونا_و زكريا إذ نادى ربه فاستجبناله و وهبنا له يحيى و أصلحنا له زوجه

حضرت زكريا(ع) نے كہا ''خدايا مجھے تنہائي سے نجات دے مجھے بيٹا عطا فرما'' اس سے معلوم ہوتا ہے كہ اگر خداتعالى ان كى دعا كو قبول نہ فرماتا تو وہ صاحب اولاد ہونے سے محروم رہتے اور عمر كے آخر تك تنہا رہتے_

۷ _ عورت كا بانجھ پن اس كيلئے ايك نقص ہے كہ جسكى اصلاح كى ضرورت ہے_و أصلحنا له زوجه

كلمہ ''أصلحنا'' كا استعمال بانجھ پن كے نقص كى طرف اشارہ ہے كيونكہ صلاح، فساد و نقص كے مقابلے ميں ہے_

۸ _ خداتعالى نے حضرت زكريا(ع) كى بيوى كے اخلاق و اطوار كى اصلاح فرمائي اور اسے حضرت زكريا كيلئے ايك شائستہ بيوى قرار ديا_ *فاستجبناله و وهبنا له يحيى و أصلحنا له زوجه مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ جملہ ''أصلحنا لہ زوجہ'' كا عطف جملہ ''فاستجبنالہ'' پر ہو اس صورت ميں بيوى كى اصلاح حضرت زكريا(ع) كى دعا كا حصہ نہيں تھابلكہ خداتعالى نے اپنے فضل و كرم سے اور انكى دعا سے بڑھ كر انہيں يہ عطا فرمايا نيز ''اصلاح'' اپنے عام اور وسيع معنى ميں استعمال ہوا ہے نہ بانجھ پن كى اصلاح قابل ذكر ہے كہ بيٹا عطا كرنے كے بعد بيوى كى اصلاح كا تذكرہ اسى مطلب كى تائيد كرتا ہے_

۹ _ خداتعالى كى طرف سے حضرت زكريا(ع) كو بيٹا عطا كرنا اور انكى بيوى كى اصلاح صرف حضرت زكريا(ع) كى دعا كى قبوليت اور ان كے فائدے كيلئے تھا_فاستجبناله و وهبنا له يحيى و أصلحنا له زوجه

''لہ'' (اس كيلئے) كا تكرار خاص طور پر بيوى كى اصلاح كے مورد ميں ہوسكتا ہے مذكورہ مطلب كو بيان كررہا ہو_

۱۰ _ حضرت زكريا(ع) خداتعالى كے خاص لطف و كرم اور عنايات سے بہرہ مند تھے_فاستجبناله و وهبنا له يحيى و اصلحنا له زوجه ''لہ'' (اس كيلئے) كا تكرار ہوسكتاہے خداتعالى كى حضرت زكريا(ع) كيلئے خاص عنايات سے حاكى ہو_

۱۱ _ دعا و مناجات، صاحب اولاد ہونے اور بانجھ پن كے درست ہونے كا سبب ہے_

رب لاتذرنى فرداً فاستجبناله و وهبنا له يحيى و أصلحنا له زوجه

۱۲ _ حضرت زكريا(ع) ، انكى بيوى اور ان كا بيٹا (يحيى (ع) ) نيكى كے كاموں كو بھاگ بھاگ كے انجام ديتے اور اس ميں پيش قدم رہتے_إنهم كانوا يسرعون فى الخيرات مذكورہ مطب اس بات پر مبتنى ہے كہ جملہ ''إنہم كانوا يسارعون ...'' كى جمع كى ضميروں كا مرجع زكريا(ع) ، انكى بيوى اور بيٹا (يحيي) ہو_

۴۴۷

۱۳ _ كار خير كو انجام دينا حضرت زكريا(ع) ، انكى بيوى اور بيٹے (يحيى (ع) ) كى دائمى سيرت اور محبوب مشغلہ تھا_و زكريا و وهبنا له يحيى و أصلحنا له زوجه إنهم كانوا يسرعون فى الخيرات فعل مضارع ''يسارعون'' اور اس سے پہلے فعل ''كانوا'' كا آنا استمرار اور دوام كو بيان كرتا ہے اور فعل ''يسارعون'' كا ''في'' كے ساتھ متعدى ہونا كام سے محبت اور اس كے سلسلے ميں سنجيدگى پر دلالت كرتا ہے_

۱۴ _ انبيا(ع) ء الہى موسي(ع) ، ہارون، ابراہيم، لوط، اسحاق، يعقوب، نوح، داؤد(ع) ، سليمان(ع) ، ايوب، اسماعيل، ادريس، ذاالكفل، يونس، زكريا اور يحيي(ع) (عليہم السلام) كار خير ميں آگے آگے_و لقد أتينا موسى و هارون يحيى إنهم كانوا يسارعون فى الخيرات مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''إنہم كانوا يسرعون ...'' كى جمع كى ضميريں ان انبيا(ع) ء كى طرف راجع ہوں كہ جن كا ذكر گذشتہ آيات (۸۴ _ ۹۰) ميں ہوچكا ہے_

۱۵ _ كار خير كو انجام دينا، انبياء الہى موسي(ع) ، ہارون، ابراہيم، لوط، اسحاق، يعقوب، نوح، داؤد(ع) ، سليمان(ع) ، ايوب، اسماعيل، ادريس، ذاالكفل، يونس، زكريا اور يحيي(ع) (عليہم السلام) كى دائمى سيرت اور محبوب مشغلہ تھا_

و لقد أتينا موسى و هارون يحيى إنهم كانوا يسارعون فى الخيرات

۱۶ _ حضرت زكريا(ع) ، انكى بيوى اور انكا بيٹا (يحيى (ع) ) رغبت اور اميد كے ساتھ خداتعالى كو پكار رہے تھے_

و يدعوننا رغباً و رهب

۱۷ _ حضرت زكريا(ع) ، انكى بيوى اور بيٹا (يحيي(ع) ) بارگاہ الہى كے خاشعين ميں سے تھے_و كانوا لنا خشعين

۱۸ _ انبيا(ع) ء كا كارخير ميں آگے بڑھنا، رغبت و خوف كے ہمراہ دعا كرنا نيز ان كا خشوع ان كے الہى عطيات سے بہرہ مند ہونے كا عامل تھا_و لقد أتينا موسى و هارون انهم كانوا يسارعون فى الخيرات و كانوا لنا خشعين مذكورہ مطلب دو نكتوں كو مد نظر ركھتے ہوئے حاصل ہو رہا ہے_

۱ _ جملہ''إنهم كانوا يسارعون '' كى جمع كى ضميروں كا مرجع انبيا(ع) ء ہوں كيونكہ گذشتہ آيات انہيں كے بارے ميں تھيں _

۲ _ جملہ ''إنہم كانوا يسارعون ...'' اور اسكے بعد كے جملے تعليل كے مقام ميں ہوں

۱۹ _ كار خير ميں سبقت لينے، رغبت و اميد كے ہمراہ دعا كرنے اور بارگاہ الہى ميں خشوع كا دعا كى قبوليت ميں مؤثر كردار_فاستجبناله إنهم يسارعون فى الخيرات و كانوا لنا خشعين

۴۴۸

۲۰ _ كارخير ميں سبقت اور جلدى كرنا، رغبت و اميد كے ہمراہ دعا كرنا اور بارگاہ الہى ميں خشوع كرنا اعلى اقدار اور الہى لوگوں كى برجستہ صفات ميں سے ہيںإنهم كانوا يسرعون فى الخيرات و يدعوننا رغباً و رهباً و كانوا لنا خشعين

مذكورہ مطلب اس وجہ سے حاصل ہوتا ہے كہ آيت كريمہ انبياء الہى كى توصيف كررہى ہے اور ان كى دسيوں صفات اور خصوصيات ميں سے صرف ان تين كى طرف اشارہ كيا ہے_

۲۱ _ امام صادق (ع) سے روايت ہے كہ (دعا ميں ) ''رغبت'' يہ ہے كہ تو اپنى ہتھيليوں كو آسمان كى طرف كرے اور ''رہبت'' يہ ہے كہ تو اپنے ہاتھوں كى پشت كو آسمان كى طرف قرار دے(۱)

ابراہيم(ع) :ان كا سبقت لينا۱۴; انكا عمل خير ۱۵

ادريس(ع) :ان كا سبقت لينا۱۴; انكا عمل خير ۱۵

اسحاق(ع) :ان كا سبقت لينا۱۴; انكا عمل خير ۱۵

اسماعيل (ع) :ان كا سبقت لينا۱۴; انكا عمل خير ۱۵

انبياء(ع) :ان كے خشوع كے اثرات ۱۸; انكى سيرت ۱۵; انكا عمل خير ۱۵، ۱۸

اولياء الله :انكى اميدوارى ۲۰; انكا خشوع ۲۰; انكى صفات ۲۰; انكا عمل خير ۲۰

ايوب(ع) :ان كا سبقت لينا۱۴; انكا عمل خير ۱۵

خاشعين ۱۷

خداتعالى :اسكے لطف و كرم كے اثرات ۶; اسكے عطيات ۲

خشوع:اسكے اثرات ۱۹

داؤد(ع) :ان كا سبقت لينا ۱۴; انكا عمل خير ۱۵

دعا:اس ميں اميد كے اثرات ۱۹; اسكے اثرات ۱۱; اسكے آداب ۲۱; اس ميں اميد ۱۶، ۱۸، ۲۰; اس ميں ہاتھ بلند كرنا ۲۱; اس ميں خشوع ۱۸; اسكى قبوليت كا پيش خيمہ ۱۹

ذوالكفل(ع) :ان كا سبقت لينا۱۴; انكا عمل خير ۱۵

____________________

۱ ) كافى ج۲ ص ۴۷۹ ح ۱; نورالثقلين ج ۳ ص ۴۵۷ ح ۱۶۰_

۴۴۹

روايت ۲۱

زكريا(ع) :انكى دعا كى قبوليت ۱، ۲، ۳، ۴، ۹; انكى بيوى كا اخلاق ۸; انكى بيوى كى اصلاح ۸، ۹; انكى اميد ۱۶; انكى بيوى كى اميد ۱۶; انكا پہلابيٹا ۳; انكا سبقت لينا۱۲، ۱۴;ان كى بيوى كا سبقت لينا ۱۲; انكا خشوع ۱۷; انكى بيوى كا خشوع ۱۷; انكى بيوى كے بانجھ پن كا علاج ۴; انكى سيرت ۱۳; انكى بيوى كا بانجھ پن۵; انكا عمل خير ۱۲، ۱۳، ۱۵; انكى بيوى كا عمل خير ۱۲، ۱۳; ان كے صاحب فرزند ہونے كے عوامل ۶; ان كا بيٹا طلب كرنا ۱، ۲، ۳; انكا صاحب فرزند ہونا۹; ان كے فضائل ۱۰; انكا قصہ ۱، ۲، ۳، ۴، ۵، ۸، ۹; ان كے مفادات ۹; انكى نعمتيں ۲; انكى دعا كى خصوصيات ۱۶; انكى بيوى كى دعا كى خصوصيات ۱۶

سليمان(ع) :انكا سبقت لينا ۱۴: انكا عمل خير ۱۵

بانجھ پن:اسكى شفا كا پيش خيمہ ۱۱

عمل:عمل خير ميں اگے بڑھنے كے اثرات ۱۸، ۱۹; عمل خير ميں آگے بڑھنے كى قدر و قيمت ۲۰

صاحب فرزند ہونا:اس كا پيش خيمہ ۱۱

خداتعالى كا لطف و كرم:يہ جنكے شامل حال ہے ۱۰

لوط(ع) :ان كا سبقت لينا ۱۴; انكا عمل خير ۱۵

موسى (ع) :ان كا سبقت لينا ۱۴; ان كا عمل خير ۱۵

نعمت:اس كا پيش خيمہ ۱۸; يہ جنكے شامل حال ہے ۱۸

نوح(ع) :ان كا سبقت لينا ۱۴; انكا عمل خير ۱۵

ہارون(ع) :ان كا سبقت لينا۱۴; انكا عمل خير ۱۵

بيوي:ان كے بانجھ پن كا علاج ۷; ان كے عيوب ۷

يحيى (ع) :ان كى اميد ۱۶; ان كا سبقت لينا ۱۲، ۱۴; انكا خشوع ۱۷; انكا عمل خير ۱۲، ۱۳، ۱۵; ان كا نقش و كردار ۲، ۳; ان كى دعا كى خصوصيات ۱۶

يعقوب(ع) :ان كا سبقت لينا۱۴; انكا عمل خير ۱۵

يونس(ع) :ان كا سبقت لينا۱۴; انكا عمل خير ۱۵

۴۵۰

آیت ۹۱

( وَالَّتِي أَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِيهَا مِن رُّوحِنَا وَجَعَلْنَاهَا وَابْنَهَا آيَةً لِّلْعَالَمِينَ )

اور اس خاتون كو ياد كرو جس نے اپنى شرم كى حفاظت كى تو ہم نے اس ميں اپنى طرف سے روح پھونك دى اور اسے اور اس كے فرزند كو تمام عالمين كے لئے اپنى نشانى قرار دے ديا (۹۱)

۱ _ حضرت مريم(ع) ، ان كى پاكدامنى اور صاحب فرزند ہونے كى داستان سبق آموز اور ياد ركھنے و ياد كرانے كے قابل ہے_والتى أحصنت فرجها فنفخنا فيه مذكورہ بالا مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''التي'' ''اذكر'' يا ''اذكروا'' جيسے مقدر عامل كى وجہ سے منصوب ہو_

۲ _ حضرت مريم(ع) با عفت و پاك دامن خاتون تھيں اور بارگاہ الہى ميں بلند مقام ركھتى تھيں _و التى أحصنت فرجه

(''أحصنت'' كے مصدر) احصان كا معنى ہے منع كرنا اور روكنا اور ''فرج'' كا اصلى معنى دو چيزوں كے درميان شگاف (شرم گاہ و غيرہ) ہے فرج كو روكنا عفت اور پاكدامنى سے كنايہ ہے_

۳ _ عفت اور پاكدامنى عورتوں كے برجستہ ترين اور صاف اور بہترين كمالات ميں سے ہے_و التى أحصنت فرجه

مذكورہ مطلب اس وجہ سے ہے كہ خداتعالى نے حضرت مريم(ع) كى توصيف و تمجيد كرتے ہوئے_ كيونكہ ان آيات ميں ان كا نام انبيا(ع) ء كے ساتھ ذكر كيا گياہے_ ان كى عفت اور پاكدامنى كا تذكرہ كيا ہے_

۴ _ حضرت مريم(ع) كا حاملہ ہونا اور حضرت مسيح(ع) كى پيدائش حضرت مريم(ع) ميں روح الہى كے پھونكنے كے ذريعے تھا_فنفحنا فيها من روحن

۵ _ روح لطيف مخلوق ہے_فنفخنا فيها من روحن جسم ميں روح ڈالنے كو نفخ كے ساتھ تعبير كرنا كہ جس كا معنى ہے ہوا كو اجسام كے اندر داخل كرنا مذكورہ مطلب كو بيان كر رہا ہے_

۶ _ حضرت مريم(ع) كى عفت اور پاكدامنى نے ان كے خداتعالى كى خصوصى عنايات سے بہرہ مند ہونے كے اسباب فراہم كئے_التى أحصنت فرجها فنفخنا فيها من روحن

عبارت''التى أحصنت فرجها'' كا''فنفخنا فيها من روحنا'' پر مقدم ہونا ہوسكتا ہے مذكورہ مطلب كو بيان كررہا ہو_

۴۵۱

۷ _ خداتعالى كى عنايات و الطاف سے بہرہ مند ہونے كيلئے مناسب اور صلاحيت ركھنے والے ظرف كى ضرورت ہے_

التى أحصنت فرجها فنفخنا فيها من روحن

۸ _ عفت اور پاكدامنى عورت كى ترقى اور تكامل كا ذريعہ ہے اور اسكے خداتعالى كے الطالف و عنايات سے بہرہ مند ہونے كے اسباب فراہم كرتى ہے_التى أحصنت فرجها فنفخنا فيها من روحن

مذكورہ مطلب اس وجہ سے حاصل ہوتا ہے كہ حضرت مريم(ع) كى عفت اور پاكدامنى سبب بنى كہ حضرت مريم(ع) ترقى كريں اور اس مرتبے تك پہنچ جائيں كہ خداتعالى كى خصوصى عنايات سے بہرہ مند ہوجائيں اور پروردگار كى عنايت كے ساتھ ان ميں حضرت مسيح(ع) كى عظيم روح پھونكى جائے_

۹ _ حضرت مريم (ع) كے بيٹے عيسى (ع) روح الہى كے جلوہ اور بارگاہ خداوندى ميں بلند مقام كے حامل تھے_فنفخنا فيها من روحن ''روح''كى ''نا'' كى طرف اضافت تشريفى اور اس روح كى شرافت اور بزرگى كو بيان كرنے كيلئے ہے_

۱۰ _ مريم (ع) اور ان كا بيٹا عيسى (ع) آيت الہى اور اہل جہان كيلئے خلقت خداوندى كے راز كى نشانى ہيں ہے_

و جعلنها و ابنها أية للعالمين

۱۱ _ حضرت مريم(ع) كے حاملہ ہونے اور حضرت عيسى كى معجزانہ پيدائش ميں خداتعالى كى قدرت اور عظمت كا متجلى ہونا_و جعلنها و ابنها أية للعالمين

۱۲ _ حضرت مريم(ع) بارگاہ خداوندى ميں بلند و بالا مقام و مرتبے اور عالمى شخصيت كى مالك تھيں _

و التى أحصنت فرجها فنفخنا فيها من روحنا و جعلنها و ابنها أية للعالمين

مذكورہ مطلب تين نكات كو مدنظر ركھتے ہوئے حاصل ہوتا ہے ۱_ ''التي''،''اذكر'' يا ''اذكروا'' جيسے مقدر عامل كى وجہ سے منصوب ہے كہ اس صورت ميں حضرت مريم(ع) كى داستان كى ياد دہانى كا حكم سب انسانوں كيلئے ہے ۲_ حضرت مريم كا نام انبيا(ع) ء الہى كے ناموں كے ہمراہ آيا ہے ۳_ خداتعالى نے حضرت مريم(ع) كو اہل جہان كيلئے اپنى آيت اور نشانى قرار ديا ہے (و جعلنها و ابنها آية للعالمين )

خلقت:

۴۵۲

اسكے اسرار ۱۰

استعداد:اس كا كردار ۷

خداتعالى :اسكى روح ۴; اسكے لطف و كرم كا پيش خيمہ ۷، ۸; اسكى روح كى نشانياں ۹; اسكى قدرت كى نشانياں ۹، ۱۱

تذكر:حضرت مريم(ع) كے قصے كا تذكرہ ۱

روح:اسكى حقيقت ۵; اس كا لطيف ہونا۵

عورت:اسكى عفت كى اہميت ۳; اسكے تكامل كے عوامل ۸; اس كا كمال ۳

عبرت:اسكے عوامل ۱

عفت:اسكے اثرات ۸

عيسى (ع) :انكى ولادت كا اعجاز، ۱۱; يہ آيات الہى ميں سے ۱۰; ان كے فضائل ۱۰; انكا مقام و مرتبہ ۹

خداتعالى كا لطف وكرم:يہ جنكے شامل حال ہے ۶

مريم (ع) :انكى عفت كے اثرات ۶; ان كے حمل كا اعجاز، ۱۱; انكا تقرب ۱۲; انكى شخصيت ۱۲; ان كے قصے سے عبرت ۱; انكى عبرت ۱، ۲; ان كے فضائل ۲، ۶، ۱۰; ۱۲; انكا قصہ ۴; يہ آيات الہى ميں سے ۱۰; انكے حاملہ ہونے كا سرچشمہ ۴; ان ميں روح پھونكنا ۴

آیت ۹۲

( إِنَّ هَذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَأَنَا رَبُّكُمْ فَاعْبُدُونِ )

بيشك يہ تمھارا دين ايك ہى دين اسلام ہے اور ميں تم سب كا پروردگار ہوں لہذا ميرى ہى عبادت كيا كرو (۹۲)

۱ _ امت اسلام امت واحدہ اور ايك دين ركھنے والى ہے_إن هذه أمتكم أمة واحدة

''ہذہ'' مبتدا اور اس كا مشاراليہ وہ چيز ہے كہ جو مخاطبين كے اذہان ميں مستحضر ہے اور ''أمتكم امة واحدة''، ''ہذہ'' كى خبر اور حال ہے يہ جملہ ''ہذا بعلى شيخا'' كى طرح اس امر كو بيان كررہا ہے كہ جو ذہن ميں ہے_ قابل ذكر ہے بعض اہل لغت كے نزديك ''أمة'' كا معنى ان لوگوں كا مجموعہ ہے كہ جو ايك دين، وقت اور جگہ و غيرہ ميں اكٹھے اور مشترك ہوں (مفردات راغب) اور بعض دوسروں كى نظر ميں يہ دين اور ملت كے معنى ميں ہے (لسان العرب)

۴۵۳

۲ _ انبيا(ع) ء اور ان كے پيرو كار سب كے سب ايك امت اور ايك دين ركھنے والے تھے_إن هذه أمتكم أمة واحدة

مذكورہ بالا مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ آيت كريمہ كے مخاطب وہ انبيا(ع) ء ہوں كہ جن كا گذشتہ آيات ميں تذكرہ ہوچكا ہے كيونكہ يہ آيت ان كى داستان كے آخر ميں آئي ہے يہ جملہ ''و تقطعوا امرہم بينہم'' (انہوں نے اپنے دين كواپنے درميان ٹكڑے ٹكڑے كرديا) اس مطلب كا شاہد ہے_ قابل ذكر ہے كہ سورہ مؤمنون (۲۳) كى آيات ۵۱، ۵۲ ميں بھى صراحت كے ساتھ انبيا(ع) ء كو مخاطب قرار ديا گيا ہے (يا اْيها الرسل كلوا من الطيبات و ان هذه أمتكم أمة واحدة و أنا ربكم فاتقون )

۳ _ توحيد، اديان الہى كى وحدت كى بنياد ہے_إن هذه أمتكم امة واحده و أنا ربكم فاعبدون

۴ _ صرف خداتعالى ہى لائق پرستش پروردگار ہے_أنا ربكم فاعبدون

۵ _ خداتعالى كے لوگوں كے ''رب'' ہونے كا لازمہ اسكى پرستش ہے_أنا ربكم فاعبدون

مذكورہ مطلب ''اعبدون'' كے ''انا ربكم'' پر تفريع سے حاصل ہوتاہے_

۶ _ بشر، خدائے يكتا كى پرستش پر مأمور ہے_أنا ربكم فاعبدون

۷ _ پروردگار يكتا كا عقيدہ انسانوں كى وحدت اور امت واحدہ كى تشكيل كا محور ہے_أن هذه أمتكم أمة واحده و أنا ربكم فاعبدون

اتحاد:دينى اتحاد ۱; اس كا معيار ۷/آسمانى اديان:ان كى ہم آہنگى ۳

امت:امت واحدہ ۱، ۲، ۷

انسان:اسكى شرعى ذمہ دارى ۶; اسكى عبوديت ۶

توحيد:يہ آسمانى اديان ميں ۳; توحيد ربوبى ۴; توحيد عبادى ۴، ۶

نظريہ كائنات:توحيدى نظريہ كائنات ۴

خداتعالى :اسكى ربوبيت كے اثرات ۵

دين:اسكے اصول ۳/عبادت:عبادت خدا ۵

عقيدہ:توحيد ربوبى كا عقيدہ ۷/مسلمان:ان كا اتحاد، ۱; انكا دين

۴۵۴

آیت ۹۳

( وَتَقَطَّعُوا أَمْرَهُم بَيْنَهُمْ كُلٌّ إِلَيْنَا رَاجِعُونَ )

اور ان لوگوں نے تو اپنے دين كو بھى آپس ميں ٹكڑے ٹكڑے كرليا ہے حالانكہ يہ سب پلٹ كر ہمارى ہى بارگاہ ميں آنے والے ہيں (۹۳)

۱ _ گذشتہ انبيا(ع) ء كى امتيں ايك عرصے تك دينى وحدت كے بعد خدائے يكتا كى پرستش كے بارے ميں اختلاف و انتشار كا شكار ہوگئيں _أمة واحده وأنا ربكم فاعبدون و تقطعوا أمرهم بينهم

مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ''تقطعوا أمرہم بينہم ...''كى جمع كى ضميروں كا مرجع گذشتہ انبيا(ع) ء كى امتيں ہوں اور در حقيقت انبيا(ع) ء كے فوت ہونے كے بعد لوگوں كے رد عمل كى كيفيت اور ان كے پيروكاروں كے درميان دين توحيدى كى حالت كو بيان كررہى ہو_ قابل ذكر ہے كہ ''امر'' ،''شان'' كے معنى ميں ہے اور يہ ہر قسم كى رفتار و سخن پر بولا جاتا ہے ليكن مقام كے تناسب سے اس آيت ميں اس سے مراد دين ہے_

۲ _ لوگ خود دين ميں اختلاف كا سبب بنے نہ انبيا(ع) ء الہيأمة واحدة و تقطعوا أمرهم بينهم

خداتعالى نے اختلاف و انتشار كو خود لوگوں كى طرف نسبت دى ہے (و تقطعوا أمرہم بينہم) يہ نسبت ہوسكتا ہے اس دہم كو دور كرنے كيلئے ہو كہ انبيا(ع) ء كا متعدد ہونا لوگوں كے درميان اختلاف كا سبب بنا_

۳ _ سب انسانوں كى بازگشت خداتعالى كى طرف ہے_كل إلينا راجعون

۴ _ قيامت اور تمام انسانوں كا خدائے يكتا كى طرف پلٹ كر جانے كا تقاضا يہ ہے كہ دين ميں اختلاف و انتشارسے پرہيز كيا جائے_اُمة واحده و أنا ربكم فاعبدون_ و تقطعوا أمرهم بينهم كل إلينا راجعون

جملہ ''كل إلينا راجعون'' مستانفہ بيانى ہے يعنى اس مقدر سوال كا جواب ہے كہ اس اختلاف كا انجام كيا ہے؟ اس نكتہ كى ياد دہانى ممكن ہے قيامت سے غافل ان لوگوں كو تعريض اور متنبہ كرنے كيلئے ہو كہ جنہوں نے دين ميں اختلاف ڈال ركھا ہے_

۴۵۵

۵ _ دين توحيدى ميں اختلاف كرنے والوں سے روز قيامت خدا كى جانب سے باز پرس ہوگي_

و تقطعوا أمرهم بينهم كل إلينا راجعون

اختلاف:دينى اختلاف سے اجتناب كا پيش خيمہ ۴; دينى اختلاف كے عوامل ۲

اختلاف ڈالنے والے:ان كا اخروى مواخذہ ۵

امتيں :ان كا دينى اختلاف ۱; انكى تاريخ ۱

انبياء(ع) :ان كا نقش و كردار ۲

انسان:اس كا انجام ۳خدا كى طرف بازگشت :۳، ۴

قيامت:اس كا كردار ۴

لوگ:لوگوں كا نقش و كردار ۲

نظريہ كائنات:توحيدى نظريہ كائنات ۳

آیت ۹۴

( فَمَن يَعْمَلْ مِنَ الصَّالِحَاتِ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَا كُفْرَانَ لِسَعْيِهِ وَإِنَّا لَهُ كَاتِبُونَ )

پھر جو شخص صاحب ايمان رہ كر نيك عمل كرے گا اس كى كوشش برباد نہ ہوگى اور ہم اس كى كوشش كو برابر لكھ رہے ہيں (۹۴)

۱ _ نيك كردار مؤمنين كى كوششوں كے اجر كى خداتعالى كى طرف سے ضمانت اٹھائي گئي ہے_ اور وہ بغير كسى قسم كى كمى كے انہيں ديا جائيگا_فمن يعمل من الصالحات و هو مؤمن فلا كفران لسعيه

۲ _ عمل صالح ايمان كے ہمراہ ہونے كى صورت ميں ثمربخش ہے_فمن يعمل من الصالحات و هو مؤمن

جملہ''و هو مؤمن'' ، ''يعمل'' كے فاعل كيلئے حال ہے اور يہ جملہ در حقيقت نيك كاموں كى

۴۵۶

انجام دہى كيلئے شرط ہے_

۳ _ دوسروں كى نيكيوں اور پسنديدہ كاموں كو ناچيز سمجھنے سے پرہيز كرنا ضرورى ہے _فمن يعمل فلا كفران لسعيه

مذكورہ مطلب خداتعالى كے نيك كردار مؤمنوں كے ساتھ سلوك سے حاصل ہوتا ہے_

۴ _ عمل صالح كو انجام دينے كيلئے سعى و كوشش كى ضرورت ہے_فمن يعمل فلا كفران لسعيه

''لعملہ'' كى بجائے ''لسعيہ'' كى تعبير ہوسكتا ہے اس حقيقت كو بيان كرنے كيلئے ہو كہ عمل صالح ہميشہ كوشش كے ساتھ ہے اور ان كے درميان جدائي ممكن نہيں ہے اور ہر عمل صالح كو انجام دينا سعى و كوشش كا مرہون منت ہے_

۵ _ اجر الہى كو حاصل كرنے اور اپنى تقدير ميں انسان كى اپنى سعى و كوشش كا كردارفمن يعمل فلا كفران لسعيه

۶ _ مؤمنين كا ہر عمل صالح خداتعالى كى جانب سے لكھا اور ثبت كيا جائيگا_فمن يعمل من الصلحت إنا له كتبون

۷ _ خداتعالى كى جانب سے ہر انسان كے نامہ اعمال كا مرتب كيا جانا اسكے مكمل اجر كى ضمانت ہے_فمن يعمل ...إنا له كتبون جملہ''إنا له كاتبون'' كا عطف جملہ''فلا كفران لسعيه'' پر ہے اور يہ اسكے محتوا كى تأكيد كر رہا ہے اور د رحقيقت يہ اس نكتے كو بيان كر رہا ہے كہ چونكہ ہم سب انسانوں كے اعمال كو لكھتے ہيں اسلئے بغير كسى كمى كے ان كا اجر بھى ديں گے_

۸ _ افراد كے حقوق كے ضائع نہ ہونے ميں ان كى كاركردگى كے ثبت اور محفوظ كرنے كا بنيادى كردار_فمن يعمل ...إنّا له كتبون خداتعالى كا نيكو كار مؤمنين كے تمام اعمال كو ثبت كرنا اور لكھنے كے ذريعے ان كے اجر كى ضمانت دينے كى تاكيد كرنا مذكورہ بالا مطلب كو بيان كر رہا ہے_

انسان:اسكے اجر كى ضمانت دينا ۷/ايمان:اسكے اثرات ۲; يہ اور عمل صالح۲

كوشش:اسكے اثرات ۴، ۵/حقوق:انہيں ضائع كرنے كے موانع ۸

خداتعالى :اسكے افعال ۶; اسكے اجر كا پيش خيمہ ۵

تقدير:اس ميں مؤثر عوامل ۵

صالحين:ان كے اجر كى ضمانت ۱

عمل:

۴۵۷

اسے ثبت كرنے كى اثرات ۸; اسے ثبت كرنا ۶

عمل صالح:اسكے اثرات ۲; دوسروں كے عمل صالح كو اہميت دينا ۳; اس كا پيش خيمہ ۴

مؤمنين :ان كے اجر كى ضمانت ۱; ان كا عمل صالح ۶

نامہ اعمال:اس كا كردار ۷

آیت ۹۵

( وَحَرَامٌ عَلَى قَرْيَةٍ أَهْلَكْنَاهَا أَنَّهُمْ لَا يَرْجِعُونَ )

اور جس بستى كو ہم نے تباہ كرديا ہے اس كے لئے بھى ناممكن ہے كہ قيامت كے دن ہمارے پاس پلٹ كرنہ آئے (۹۵)

۱ _ ہلاك شدہ امتوں كے دنيا ميں واپس آنے اور اعمال كے تدارك كرنے كا ممكن نہ ہونا_و حرام على قرينة أهلكنها أنهم لايرجعون مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''حرام'' خبر مقدم اور ''أنہم لايرجعون'' ميں مصدر مؤول ''رجوع'' مبتدا مؤخر ہو نيز ''لايرجعون'' ميں ''لا'' زائدہ اور رجوع سے مقصود دنيا كى طرف بازگشت ہو_

۲ _ ہلاكت كا شكار ہونے والے معاشرے دنيا ميں واپس آنے اور اپنے اعمال كا تدارك كرنے كے آرزومند ہيں _

حرام على قرية أهلكنها أنهم لايرجعون اگر بازگشت سے مراد دنيا كى طرف بازگشت ہو تو خداتعالى كى اس تاكيد (حرام أنہم لايرجعون) سے يوں لگتا ہے كہ امتيں واپس پلٹنے كى خواہان رہى ہيں _

۳ _ ہلاكت كا شكار ہونے والى امتوں كا روز قيامت سزا پانے كيلئے خداتعالى كى طرف پلٹنا حتمى ہے_كل إلينا راجعون و حرام على قرية أهلكنها أنهم لايرجعون مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''حرام'' خبر مقدم اور (أنہم يرجعون) ميں مصدر موؤل ''رجوع'' مبتدا مؤخر ہو نيز ''لايرجعون '' ميں ''لا'' نفى كيلئے ہو اور ''كل إلينا راجعون'' كے قرينے سے رجوع سے مراد آخرت كى طرف پلٹنا ہو يعنى ہلاكت كا شكار ہونے والى امتوں كا واپس

۴۵۸

نہ پلٹنا ممكن نہيں ہے بلكہ وہ حتما واپس پلٹيں گي_

۴ _ ان كفار اور مشركين كيلئے كفر و شرك سے واپس پلٹنا (توبہ) ممكن نہيں ہے كہ ہلاكت جنكى تقدير بن چكى ہے_

و حرام على قرية أهلكنها أنهم لايرجعون مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''لايرجعون'' ميں ''لا'' زائدہ ہو اور رجوع سے مقصود كفر و شرك سے پلٹنا ہو_

آرزو:دنيا كى طرف واپس پلٹنے كى آرزو ۲

امتيں :ہلاك ہونے والى امتوں كى آرزوئيں ۲; ہلاك ہونے والى امتوں كا واپس پلٹنا ۱; ہلاك ہونے والى امتوں كى توبہ ۴; ہلاك ہونے والى امتوں كى اخروى سزا، ۳

خدا كى طرف بازگشت:اس كا حتمى ہونا ۳

دنيا كى طرف بازگشت:اس كا محال ہونا ۱

توبہ:شرك سے توبہ ۴; كفر سے توبہ ۴

عمل:اس كا تدارك ۱، ۲

آیت ۹۶

( حَتَّى إِذَا فُتِحَتْ يَأْجُوجُ وَمَأْجُوجُ وَهُم مِّن كُلِّ حَدَبٍ يَنسِلُونَ )

يہانتك كہ جب ياجوج و ماجوج آزاد كردئے جائيں گے اور زمين كى ہر بلندى سے دوڑتے ہوئے نكل پڑيں گے (۹۶)

۱ _ خداتعالى كى مؤمنين كو اجر دينے كيلئے ان كے اعمال كو ثبت كرنے اور ہلاك ہونے والوں كى دنيا كى طرف واپس آنے سے محروميت والى سنت يأجوج و مأجوج كے خروج تك (دنيا كا ختم ہونا) جارى رہے گي_

فمن يعمل و حرام على حتى اذا فتحت يأجوج و مأجوج

مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ '' حتى '' غايت كا معنى دے رہا ہو البتہ ''حتى '' كے غايت كا معنى دينے كے بارے ميں اہل ادب كے درميان اختلاف ہے ليكن آيت كريمہ كے سياق اور لحن سے غايت كا استفادہ ہوسكتا ہے اس بناپر ''حتى إذا افتحت ...'' ''فمن يعمل من الصالحات و حرام على قرية '' كى غايت ہوگى قابل ذكر ہے كہ عام طور پر مفسرين كا نظريہ يہ ہے كہ يأجوج و مأجوج لوگوں كے دو گروہ ہيں كہ جو آخرى زمانہ ميں ظاہر ہوں گے اور تاخت و تاراج كرتے ہوئے فتوحات حاصل كريں گے اور ان كى موت كے بعد دنيا كى عمر ختم ہوجائيگي_

۴۵۹

۲ _ اديان الہى كے پيروكاروں كے مسئلہ توحيد كے بارے ميں دينى اختلافات يأجوج و مأجوج كے خروج (دنيا كے ختم ہونے) تك جارى رہيں گے_و تقطعوا أمرهم بينهم حتى إذا فتحت يأجوج و مأجوج

مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''حتى ''، اور تقطعوا امرہم بينہم'' كيلئے غايت ہو _

۳ _ مستقبل ميں فتوحات كے تمام راستے يأجوج و مأجوج كيلئے كھول ديئے جائيں گے اور وہ زمين كى بلنديوں اور ہرچوٹى سے سرعت كے ساتھ عبور كرجائيں گے_حتى إذا فتحت يأجوج و مأجوج و هم من كل حدب ينسلون

''حدب'' كا معنى ہے زمين كى بلند اور اونچى جگہيں اور (ينسلون كے مادہ) نسل كا اصلى معنى كسى شيء سے جدا ہونا ہے اور جب بھى يہ مادہ چلنے والے كے بارے ميں استعمال ہوتا ہے تو يہ تيز رفتارى كے معنى ميں ہوتا ہے پس ''ينسلون'' يعنى تيزى سے چليں گے اور سرعت كے ساتھ گزر جائيں گے_

۴ _ قرآن كريم كى پيشين گوئي كہ يأجوج و مأجوج مستقبل ميں تيزى سے حملے كريں گے اور انہيں پورى دنيا ميں فتوحات حاصل ہوں گي_حتى إذا فتحت يأجوج و مأجوج و هم من كل حدب ينسلون لفظ عموم ''كل'' كا اسم نكرہ ''حدب'' پر داخل ہونا اس چيز كو بيان كر رہا ہے كہ يأجوج و مأجوج كا ماجرا كسى خاص سرزمين سے مختص نہيں ہے بلكہ يہ عالمى ہوگا اور پورى دنيا كو شامل ہوگا_

امتيں :ہلاك ہونے والى امتوں كى بازگشت ۱; انكے دينى اختلاف كا دائمى ہونا ۲دنيا ميں بازگشت:۱اس كا محال ہونا ۱

توحيد:اس ميں اختلاف ۲خداتعالى :اسكى سنن۱

قرآن كريم:اسكى پيشين گوئي ۴مأجوج:اسكى كاميابى ۳، ۴; اس كا خروج ۱، ۲; اس كا قصد ۳; اسكے حملے كى وسعت ۴; اس كا حملہ ۳

مؤمنين:ان كا اجر،ا ۱; انكے اعمال كا ثبت ہونا ۱يأجوج:اسكى كاميابى ۳، ۴; اس كا خروج ۱، ۲; اس كا قصد ۳; اسكے حملے كى وسعت ۴; اس كا حملہ ۳

۴۶۰

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

نيز ر_ك امتحان، ربوب، عبوديت

فقرا:_ كو كھانا كھلانا ۲۲/ ۲۸; _ پر خرج كرنا ۲۲/۳۵; _ كى ضروريات پورى كرنا: اسكى اہميت ۲۲/ ۲۸، ۳۶

فلاح :ر_ك كاميابي

فلسطين:_ كى بركت ۲۱/ ۷۱; _كى طرف ہجرت ۲۱/ ۷۱

''ق''

قانون :_ كو اجرا كرنے والے _انكى شرائط ۲۰/ ۱۱۰قانون بنانے والے :انكى شرائط ۲۰/ ۱۱۰، ان كا علم ۲۰/ ۱۱۰قانون بنانا:اسكى شرائط ۲۲/ ۷۸

قبر:ر_ ك كفار/قبطي قبطيوں كو بنى اسرائيل پر ترجيح دينا ۲۰/۴۰

قبلہ :ر_ك ذبح

قدرت :ر_ك ابراہيم، الوہيت، انبيائ، ايمان، شرعى ذمہ داري، جواني، خدا، خدا كے رسول، دينى راہنما، عقيدہ، غفلت، فرعونى لوگ، مؤمنين، موسى

قرآن:_ ميں آيات الہى ۲۲/ ۵۷; _ كى آيات، ان كے نزول كا پيش خيمہ ۲۰/۱۰۵; _ كا آيت آيت ہوناا ۲/ ۱۶، ۵۱، ۵۷، ۷۲; _ كا محكم ہونا ۲۲/ ۵۲; _ كے ساتھ اتمام حجت كرنا ۲۰/ ۱۳۴; _ سے استفادہ كرنا، اسكے شرائط ۲۱/۱۰۶; _ كا معجزہ ہونا ۲۰/ ۱۳۳، ۲۱/۱۰; اسے جھٹلانے والے ۲۰/۱۳۳; _ سے منہ موڑنا; اسكے اثرات ۲۰/ ۱۰۰; اس كا ظلم ہونا ۲۰/ ۱۱۱; اس كا انجام ۲۰/ ۳; اس كا برا انجام ۲۰/ ۳; اس كا گناہ ہونا ۲۰/ ۱۰۰; كے ساتھ كھيلنا ۲۱/ ۲; كا بلاغت ۲۱/ ۱۰۶; _ سے بے اعتنائي كرنا ۲۱/ ۲; كا پاكيزہ ہونا ۲۲/۲۴; كى پيش گوئي ۲۱/۶،۳۴،۹۶; _ كى تاريخ ۲۱/۱۰; _ كى تأثير; اس كا پيش خيمہ ۲۰/۳; _ كے خلاف پروپيگنڈا ۲۱/۵; _ كى تبليغ اسكى اہميت ۲۰/۳; _ كى تدوين اس كا سرچشمہ ۲۰/ ۱۱۳; كى ۲۱/ ۲۴; _ كى تنبيہات ۲۰/ ۵۳، ۵۵، ۲۱/۱۰۴، ۲۲، ۳۱; _ كى تعليمات ۲۰/ ۱۱۳، ۱۱۵، ۱۳۳، ۲۱/۱۰; ان كا عاقلانہ ہونا ۲۱/۱۰; ان كا فطرى ہونا ۲۰/۳، انكى خصوصيات ۲۱/۲ ;_ ميں جلد بازى كرنا; اس سے اجتناب كرنا ۲۰/ ۱۱۴; _ كى تعليم، اس كا آسان ہونا ۲۰/۳;_ كو جھٹلانا; اس كاپيش خيمہ ۲۱/۱۰; اسكى سزا ۲۲/ ۵۷; اس كا سرچشمہ ۲۲/ ۵۷;_ كا منزہ ہونا ۲۲، ۴۵۴; _ كى بيان كا متنوع ہونا ۲۰/ ۱۱۳; _

۷۰۱

كے خلاف سازش ۲۱/۳،۲۲/۵۱; _ پر تہمت: اس پر پريشان حالى كى تہمت ۲۱،۵; اس پر جادو كى تہمت ۲۱/۳; اس پر پريشان خواب ہونے كى تہمت ۲۱/۵; اس پر شعر ہونے كى تہمت ۲۱/۵; _ كا پر كشش ہونا ۲۱/۵; _ كو جمع كرنا ۲۱/۱۰; _كو حفظ كرنا، اسكى اہميت ۲۰/ ۱۱۴; _ كى حقانيت ۲۱/۱۰،۲۲/۵۴; اسكے دلائل ۲۱/۱۰،۵۰; _ كے دشمنى ۲۲/ ۷۲; _ كے ساتھ دشمنى ۲۱/۱۱; _ سے شكوك و شبہات كو دور كرنا ۲۲/ ۵۲; اس كا فلسفہ ۲۲/۵۴; _ كے بيان كى روش ۲۰/۹۹، ۲۲/۷۳; _ كى خوبصورتي۲۱/ ۵; _ كى ساخت ۲۲/۱۶،۵۱،۵۷،۷۲; _ ميں شكوك پيدا كرنا ۲۲/۵۲; _ كى ظلم دشمنى ۲۱/۳; _ سے عبرت حاصل كرنا ۲۰/۶، ۲۱/۱۰; _ كا عربى ميں ہونا ۲۰/۱۱۳; _ كى عظمت ۲۱/۱۰;_ كا علم ہونا ۲۰/۱۱۴;_ كا غفلت كو دور كرنا ۲۱/۲;_ كى فصاحت ۲۰/۱۱۳; _ كى فضيلت ۲۰/۹۹، ۲۱/۱۰،۵۰; _ كو سمجھنا، اس كا پيش خيمہ ۲۲/۱۶، اس كا آسان ہونا ۲۰/۱۱۳،۲۲،۱۶، ۷۲; _ آيات الہى ميں سے ۲۰/۱۳۳،۲۲/۵۱; _ كے قصے: ان كا فلسفہ ۲۰/۹۹; ان كا سرچشمہ ۲۰/۹۹; ان كا واقعى ہونا ۲۰/۹۹; _ كا كافى ہونا ۲۱/۱۰۶; _ كے ساتھ مقابلہ ۲۱/۱۱; اسكى روش ۲۱/۵; اسكى سزا ۲۲/۵۱; _ كى مثاليں ۲۲/۷۳; انہيں غور سے سننا ۲۲/۷۳; ان كے فوائد ۲۲/۷۳; _ كى مخالفت كرنا: اس كا ممنوع ہونا ۲۰/۱۱۳; _ سے رو گردانى كرنے والے ۲۰/۱۳۳، ۲۱/۳ ،۴۲ ; انكى اخروى سزا ۲۰/۱۰۱; انكى اخروى سزا كا سخت ہونا ۲۰/۱۰۱; ان كے گناہ كا سنگين ہونا ۲۰/۱۰۰ ، ۱۰۱; ان كا برا انجام ۲۰/۱۰۲; انكى گمراہى ۲۰/۱۰۰; قيامت ميں ۲۰/۱۰۰ ; انكى آخرت ميں سرگوشى ۲۰/ ۱۰۳; _ كو جھٹلانے والے: ان كا استكبار ۲۲/۵۷; ان كا اعتراض ۲۰/۱۳۳; ان كے مطالبے ۲۰/۱۳۳; انكى مذمت ۲۱/۵۰; انكى صفات ۲۲/۵۷; _ كا سرچشمہ ۲۰/۲ ، ۷،۲۲/۵۴; _ كے نام ۲۰/۹۹;_ كا نزول ۲۰/۴ ، ۲۱/۱۰،۵۰; _ اسكے اثرات ۲۰/۲،۵; اسكى اہميت ۲۰/۱۱۴; اس ميں جلدى كرنا ۲۰/۱۱۴; اس كا متعدد ہونا ۲۰/۱۱۴;اس كا فلسفہ ۲۰/۳ ، ۹۹، ۱۱۳ ، ۲۱/۲; اس كا سرچشمہ ۲۲/۱۶; اس كا تدريجى نزول ۲۰/۱۱۴; _ كا كردار ۲۰/۱۳۳،۱۳۴،۲۱/۳، ۱۰، ۲۴، ۵۰، ۱۰۶; اس كا اخروى كردار ۲۰/۱۰۰/_ كا ۱۲/۲; _كا وحى ہونا ۲۰/۲ ، ۴، ۱۱۳ ، ۱۴ ۱،۱۳۳، ۲۱/۱۰ ، ۵۰ ، ۲۲/ ۱۶،۵۴; اس ميں شك كرنا ۲۲/۵۵; اسے جھٹلانے والے ۲۱/۳۶; _ كا واضح ہونا ۲۰/ ۱۱۳، ۲۲/ ۱۶،۷۲; _ كى دھمكياں ۲۰/۱۱۳; ان كا فلسفہ ۲۰/۱۱۳; _ كى خصوصيات ۲۰/۳، ۱۱۳ ، ۱۱۴ ، ۱۳۳ ، ۲۱/۱۰۶ ،۲۲/۱۶، ۲۴، ۵۱، ۵۴، ۵۷، ۷۲; _ كا ہادى ہونا ۲۱/۲، ۵۰، ۱۰۶، ۲۲/۱۶، ۵۴;_ كى ہدايات ۲۲/۵۴نيز ر_ك : افترا، ايمان، تدبر، مقتل، خدا، ذكر، تمايلات، كفار، آنحضرت، لوگ، مسلمان، مشركين ، نعمت /قربانگاہ:

۷۰۲

ر_ك امتيں

قرباني:_ كے آداب ۲۲/۳۷; _ كے وقت تكبير ۲۲/۳۳، اسكى اہميت ۲۲/۳۴; _ كا عبادت ہونا ۲۲/۶۷; _ كا فلسفہ ۲۲/۳۴،۳۶،۳۷; _ كا قبول ہونا: اسكے عوامل ۲۳/۳۷: _ آسمانى اديان ميں ۲۲/ ۳۴، ۶۷;_ سابقہ امتوں ميں ۲۲/ ۶۷; _ زمانہ جاہليت ميں ۲۲/ ۳۰; اس كا گوشت ۲۲/۳۶; اسكے گوشت كو حرام قرار دينا ۲۲/ ۲۸_ كى كيفيت ۲۲/ ۶۷; _ كے بارے ميں جھگڑا ۲۲/ ۶۷نيز ر_ك شكر، مشركين

قساوت:ر_ك سخت دل لوگ، دل، كفار، آنحضرت(ص) ، مشركين

قصص:ر_ك قرآن

قضاوت:_ كے آداب ۲۱/۷۸; _ كے شراء ۲۱/۷۹، ۲۲/ ۱۷;_ ميں علم ۲۱/۷۹، ۲۲/۱۷; _ ميں مشاورت ۲۱/۷۸

نيز ر ك: خدا، داود، سليمان، قيامت، كفار، لوط، مؤمنين، آنحضرت(ص) ، مشركين، موسى ، نوح

قوم ابراہيم (ع) :_ كے آباؤ اجداد: انكى بت پرستى ۲۱/۵۳، انكى بت پرستى كے اثرات ۲۱/۵۳; انكى گمراہى ۲۱/۵۴; _ كى اذيتيں ۲۱/۷۱; _ كا مرتد ہونا ۲۱/۶۵; _ كا اقرار ۲۱/۵۹،۶۴، ۶۵; _ كا برا بت ۲۱/۵۸; _ سے بازپرس ۲۱/۶۳; _ كو باقى ركھنے كا فلسفہ ۲۱/۵۸; _ كا نقش و كردار ۲۱/۶۳; _ كے بت پرست: ان كا متنبہ ہونا ۲۱/۶۶; _ كى بت پرستى ۲۱/۵۲، ۵۳، ۵۵، ۵۹; اس كا غير منطقى ۲۱/۵۳; اسكے عوامل ۲۱/۵۳; _ ميں بت شكنى ۲۱/۵۹;_ كے بت: ان كا متعدد ہونا ۲۱/۵۹; ان كا عاجز ہونا ۲۱/۶۳، ۶۶; ان كے درجے ۲۱/ ۵۸; كى بے عقلى ۲۱/۶۷; _ كى سوچ ۲۱/۵۵، ۵۹، ۶۰، ۶۲، ۶۵، ۶۸; _ سے سوال ۲۱/ ۵۲; كا سوال ۲۱/۵۹; كى تاريخ ۲۱/ ۵۲، ۵۳، ۵۴، ۵۵، ۵۶، ۵۸، ۵۹، ۶۴، ۶۵، ۶۷، ۶۸، ۷۰، ۲۲/۴۳; _ كو تحريك كرنا ۲۱/۶۸; _ كا تفكر اسكے عوامل ۲۱/۶۴; _ كى تقليد ۲۱/۵۳، ۵۴: _ كا متنبہ ہونا ۲۱/۶۴، ۶۵; اس كا پيش خيمہ ۲۱/۶۳; _ كى سازش ۲۱/۷۰، ۷۱; _ كى تہمتيں ۲۲/۴۳; _ كى شرمندگى ۲۱/۶۵; كے مطالبہ ۲۱/ ۶۱; كا نقصان كرنا ۲۱/۷۰; _ كى مذمت ۲۱/۵۲، ۶۴، ۶۶، ۶۷; _ كى سطحى نظر ۲۱/۶۷; _ كى شخصيت: اسے تبديل كرنا ۲۱/۶۵; كا شرك ۲۱/۵۲، ۵۳، ۵۹، ۶۵، ۶۶; اس كا غير منطقى ہونا ۲۱/۵۳; _ ان كا شرك ربوبى ۲۱/۵۶_ كا شك ۲۱/۵۵; اس كا پيش خيمہ ۲۱/۵۵; _ ميں ظلم ۲۱/۵۹; _ كا ظن و گمان ۲۱/۶۰; _ كا عاجز ہونا ۲۱/۶۸; _ كا مہلت عذاب ۲۲/۴۴; _ كا عقيدہ ۲۱/۶۶، ۵۹; اس كے ساتھ كھيلنا ۲۱/۵۵; _ كا غضب ۲۱،۵۹; كى گمراہى ۲۱/۵۴; _ ميں گناہ ۲۱/۵۹;_ ميں گواہى ۲۱/۵۱; _ كى ضد بازى

۷۰۳

۲۱/۶۵ ;_ كى عبادت گاہ ۲۱/۵۷،۶۲; اسكى خصوصيات ۲۱/۵۹; _ كى ناكامى ۲۱/۷۰; _ كى ہدايت ۲۱/۵۷; _ كى ہلاكت ۲۲/۴۴نيز ر_ك ابراہيم

قوم ثمود:_ كى تاريخ ۲۲/۴۲; _ كا مہلت عذاب ۲۲/۴۴; _ كى مخالفت ۲۲/۴۲; _ كى ہلاكت ۲۲/۴۴

قوم صالح:ر_ك قوم ثمود

قوم عاد:_ كى تاريخ ۲۲/۴۲; _ كا مہلت عذاب ۲۲/۴۴; كى مخالفت ۲۲/۴۲; _كى ہلاكت ۲۲/۴۴

قوم لوط:_ كى اذيتيں ۲۱/۷۱; _ كى پليدى ۲۱/۷۴; كى تاريخ ۲۱/۷۴، ۲۲/۴۳; _ كى سازش ۲۱/۷۱: _ كى تہمتيں ۲۲/۴۳; _ كى حق دشمني: اس كا پيش خيمہ ۲۱/۷۴; _ كا حق كو قبول نہ كرنا ۲۱/۷۴; كى برائياں ۲۱/۷۴; _ كا برا ماضى ۲۱/ ۷۴; _ كا مہلك عذاب ۲۲/۴۴; _ كا ناپسنديدہ عمل ۲۱/۷۴; اس كا پيش خيمہ ۲۱/۷۴; _ كا فسق: اسكے اثرات ۲۱/۷۴;_ سے نجات حاصل كرنا ۲۱/۷۴; _ كى ہلاكت ۲۲/۴۴نيز ر_ك قوم لو ط

قوم نوح:_ كى تاريخ ۲۱/۷۷، ۲۲/۴۲; _ كا جھٹلانا ۲۱/۷۷; _ كا برا ماضى ۲۱/۷۷; كا مہلك عذاب ۲۲/۴۴; _ كا ناپسنديدہ عمل ۲۱/۷۷; _ كا غرق ہونا ۲۱/۷۷; _ كا كفر ۲۱/۷۶; _ كى مخالفت ۲۲/۴۲; _ سے نجات حاصل كرنا ۲۱/۷۶;_ كا نقش و كردار ۲۱/۷۶ ; _ كى ہلاكت ۲۲/۴۴نيز ر_ك نوح

قدر و قيمت لگانا:اس كا معيار ۲۰/۱۰۴نيز ر_ك اقدار

قدرتى اسباب :ر_ك قدرتى عوامل

قران كى تشبيہات:آسمان كو تشبيہ دينا۲۱/۱۰۴;_انسانوں كو قيامت ميں تشبيہ دينا ۲۲/۲;_نيچے گرے ہونے آسمان كى ساتھ تشبيہ دينا ۲۲/۳۱;_انسان كى خلقت كے ساتھ تشبيہ ۲۰/۵۵;_شكارى پرندوں كے لقمے كے ساتھ تشبيہ _لپٹے ہونے طومار كے ساتھ تشبيہ ۲۱/۱۰۴;_گہوارے كے ساتھ تشبيہ ۲۰/۵۳; _ مست كے ساتھ تشبيہ ۲۲/۲;_زمين كے ساتھ تشبيہ ۲۰/۵۳;_مشركين كو تشبيہ دينا ۲۲/۳۱;_ معاد كو تشبيہ دينا ۲۰/۵۵

قوت سماعت:كى اہميت ۲۱/۱۰۰،كا مركز ۲۲/۴۶،كا كردار ۲۲/۴۶

۷۰۴

نيز ر_ك جہنمى لوگ،خدا،نعمت

قسم:كے احكام ۲۱/۵۷;_شرك دشمنى پر ۲۱/۵۷;_ حق كو زندہ كرنے كيلئے ۲۱/۵۷;_ اللہ كى ۲۱/۵۷;_ جائز ۲۱/۵۷

نيز ر_ك ابراہيم

قوميت پرستي:ر_ك كے فرعونى لوگ

قدرتى عوامل:_ كا تابع فرمان ہونا ۲۲/۶۵; _ كى تاثير ۲۱/۶۹; _ كا عمل كرنا ۲۰/۵۳; _ كا نقش و كردار ۲۰/۱۰، ۲۱/۲۹، ۲۱/۷۷، ۲۲/۵، ۴۰، ۶۳، ۶۵نيز ر_ك ذكر

قديم مصر كے باشندے :انكى زينت ۲۰/۵۹; انكى روايات ۲۰/۵۹; انكى عيد ۲۰/۵۹;_ وں سے مزدورى طلب كرنا ۲۲/۷۳; _ وں كى الوہيت ۲۱/۹۹; _ كى امداد ۲۱/۴۳; _ وں كا بے يارو مددگار ہونا ۲۱/۴۳; _وں كا كھوكھلاپن ۲۰/۱۴ ، ۲۲/۶۲; اسكے دلائل ۲۲/۶۲; _ وں كا متعدد ہنا ۲۱/۲۱; _ وں سے حساب لينا ۲۱/۲۳; _ وں كى خالقيت: اس كا رد كرنا ۲۱/۲۱; _ وں كا عاجز ہونا ۲۱/۲۱، ۴۳، ۴۴، ۲۲/۱۲، ۷۳; اسكے اثرات ۲۱/۹۹; اسے افشا كرنا ۲۲/۷۳; _ وں كا اخروى عذاب ۲۱/۱۰۰; _ وں كا عنصر ۲۱/۲۱; _وں كا تقدس: اسے رد كرنا ۲۱/۵۶; _ وں كے ساتھ مبارزت ۲۱/۳۶; _ وں سے مراد ۲۱/۹۸; _ جہنم ميں ۲۱/۹۸، ۹۹، ۱۰۰; ان كا اس ميں حتما جانا ۲۱/۹۸; _ اور خالقيت ۲۲/۷۳; ۹۸;_ وں كا نقش و كردار ۲۱/۴۴مشركين نيز ر_ك عقيدہ، باطل معبود: ۲۱/۲۹، ۴۳

قوم ہود :ر_ك قوم عاد/قوم يونس :_ كا پيش كرنا: اسكے اثرات ۲۱/۸۷; _ پر غضب ۲۱/۸۷ نيز ر_ك يونس

قيام:ر_ك نماز

قيامت:_ كے اثرات ۲۱/۱۰۳; _ ميں آسمان ۲۱/۱۰۳، ۱۰۴; _ميں خلقت ۲۱/۱۰۴; _ ميں آہستہ بولنا ۲۰/۱۰۸; اسكے عوامل ۲۰/۱۰۸; _ كا مخفى ہونا: اس كا فلسفہ ۲۰/۱۵; اس كا سرچشمہ۲۰/۱۵; _ ميں اضطراب ۲۲/۱، ۲; _كا اندوہ ناك ہونا ۲۰/۱۰۳; _ كى ہولناكى ۲۰/۱۰۴، ۱۰۸، ۲۱/۱۰۳، ۲۲/۱، ۲; ان سے محفوظ ہونا ۲۱/۱۰۳; _ ميں ايمان ۲۲/۵۵; _ كا برپا ہونا; اس كا فلسفہ ۲۰/۱۵، اس كا سرچشمہ ۲۰/۱۰۲، ۱۲۴، ۲۱/۲۱; _ ميں برہنہ ہونا ۲۱/۱۰۴; _ ميں پاداش ۲۰/۱۵، ۱۰۰، ۲۲/۵۶، ۶۹; _ميں سوال ۲۰/۱۲۵; _ ميں سوال و جواب ۲۰/۱۲۶; _ ميں جمع ہونا ۲۰/۷۴، ۱۰۲; _ ميں تجسم اعمال ۲۰/۱۰۰; _ ميں خوف ۲۱/۹۷، ۲۲/۲; _ كى خوفناكى ۲۱/۴۹، ۹۷، ۱۰۳; _ كا حاكم ۲۰/۱۰۹; _ ميں حكمرانى ۲۲/۵۶; _ كا حتمى ہونا ۲۰/۱۵،

۷۰۵

۲۱/۹۷، ۲۲/۷; _ ميں حساب و كتاب ۲۱/۱; _ ميں محشور ہونا ۲۰/۱۰۲، ۲۱/۱۰۳; ميں حقائق: ان كا مخفى ہونا ۲۰/۱۰۳; ان كا ظاہر ہونا ۲۰/ ۱۰۰ ، ۱۰۴،۱۰۸، ۱۲۴، ۱۲۵، ۲۱/۳۵، ۴۷، ۲۲/۱۷; _ كى حقيقت ۲۱/۴۹، ۱۰۴; كے واقعات ۲۱/۱; انہيں بيان كرنا ۲۰/۱۱۳; _ ميں خضوع ۲۰/۱۱۱; _ ميں آنكھوں كا خيرہ ہونا ۲۰/۱۰۲، ۲۱/۹۷;_ كے جلدى كرنے كى درخواست: اس كا پيش خيمہ ۲۱/۳۸; _ كے دلائل ۲۲/۷; _ كا زلزلہ ۲۲/۲; اسكى خوفناكى ۲۲/۱۰۲; اسكى خوفناكى كے اثرات ۲۲/۱; اس ميں سقط جنين ۲۲/۲; اسكى شدت ۲۲/۲; اس كا عظيم ہونا ۲۲/۱; اس ميں نوزاد بچوں كا بھول جانا ۲۲/۲; _ ميں زمين ۲۰/۱۰۷، ۱۰۸، ۲۱/۱۰۳; _ كے وقت زمين ۲۰/۱۰۵، ۱۰۶; _ ميں كلام: اسكى تاثير كے شرائط ۲۰/۱۰۹;_ ميں سقط جنين ۲۲/۲; ميں شفاعت ۲۰/۱۰۹، ۱۱۰، ۱۱۱; _ ميں شفاعت كرنے والے ۲۰/۱۱۰; _ ميں عدل و انصاف ۲۰/۱۱۲; _ كى عظمت ۲۰/ ۱۰۸; _ كا علم ۲۲/۵۵; اس كا سرچشمہ ۲۰/۱۵; _ كا فلسفہ ۲۱/۵۷; _ ميں قضاوت ۲۲/۱۷، ۵۶، ۵۷، ۶۹; اس كا معيار ۲۲/۱۸; _ ميں كمياں :_ ان كا ادراك ۲۰/۱۲۵; ميں اندھاپن ۲۰/۱۲۴; اسكے عوامل ۲۰/۱۲۴; ميں پہاڑ ۲۰/۱۰۵; اسكے وقت پہاڑ ۲۰/۱۰۵،۱۰۶; _ ميں سزا ۲۰/۱۵، ۱۰۰، ۲۲/۵۶، ۶۹; ميں لرزنا ۲۲/۱; _ سے رو گردانى كرنے والے ۲۱/۱; _ كى جكہ ۲۰/۱۰۷; _ كو جھٹلانے والے ۲۱/۳۸; ان كا مكر ۲۰/۱۶; ميں مكر ۲۰/۱۱۰; _ كا منادى ۲۰/۱۰۸; اسے جواب دينا ۲۰/۱۰۸; _ ميں ميزان ۲۱/۴۷; اس كا متعدد ہونا ۲۱/۴۷; _ كا ناگہانى ہونا ۲۰/۱۵،۳۱/۹۷، ۲۲/۵۵; _ كے نام ۲۱/۱۵، ۲۱/۴۹; _ كا نزديك ہونا ۲۱/۹۷; _ كى نشانياں ۲۰/۱۰۵، ۱۰۶، ۲۱/۹۷، ۱۰۴، ۲۲/۱، ۲، ۷; _ ميں صور پھونكنا ۲۰/۱۰۲، ۲۱/۱۰۳; _ كا نقش و كردار ۲۰/۱۱۴، ۲۱/۹۳; _ كى وجہ سے پريشاني: اسكے اثرات ۲۱/۴۹; _ كا وعدہ ۲۱/۳۸، ۹۷، ۱۰۳، ۱۰۴; _ كا وقت ۲۰/۱۵، ۲۲/۱، ۵۵; _ كى خصوصيات ۲۰/۷۴، ۱۰۰، ۱۰۱، ۱۰۲، ۱۰۴، ۱۰۷، ۱۰۸، ۱۱۰، ۱۲۶، ۲۱/۱، ۹۷، ۱۰۴، ۲۲/۷، ۹، ۱۷، ۵۵، ۵۶، ۶۹، ۷۰نيز ر ك، آخرت، آيات الہي، انسان، ايمان، خوشخبري، خوف، قرآن كى تشبيہات، تفكر، حج، ذكر، عقيدہ، غفلت، قرآن، كفار، كفر، مؤمنين، موت

قيوميت: ر_ك خدا

''ك''

كارندے:ان كا عمل: اس كا ذمہ دار ۲۰/۴۷نيز ر_ك جہنم/كفالت كرنا:

۷۰۶

ر_ك حوا،موسي(ع)

كان:_ كے فوائد ۲۲/۴۶/كاميابي:ر_ك تبليغ خد

كفارہ دينا :ر_ك گناہ/گھئن كا ماحول :ر_ك فرعون ،مكہ/كھانے كى چيزيں :كھانے كى چيزوں كے احكام ۲۲/ ۲۸، ۳۰; _ سلوى كھانے كى چيز۲۰/۸۰;_من كھانے كى چيز ۲۰/۸۰;_كھانے كى حرام چيزيں ۲۲/۳۰;_ كھانے كى چيزوں كى آيات كا مكرر نزول ۲۲/۳۰ ، كھانے كى حلال چيزيں ۲۲/ ۲۸،۳۰;_كھانے كى چيزوں كا كردار۲۰/۸۱نيز ر_ك نعمت

كھانا :ر_ك آدم(ع) ،انبيائ،حوا،ضروريات

كمزور ايمان لوگ:صدراسلام كے ۲۲/۱۱

سطحى نظر ر_ك قوم ابراہيم

كو تبديل كرنا :اسكے عوامل ۲۱/۶۵نيز ر_ك ابراہيم،سامرے،مريم،موسي

عظمت :اس كى نشانياں ۲۲/۳۷;_كا علم ۲۰/۴۶، ۵۲، ۹۹، ۱۰۴، ۲۱/۴، ۵۱،۸۱، ۲۲/۱، ۷،۱۷، ۵۵، ۶۳، ۶۸;_ اسكے اثرات ۲۰/۷ ،۴۶، ۲۱ /۸۱، ۱۱۲ ،۲۲/۶۹;_اس كا كامل ہونا ۲۲/۶۱;_ اسكى نشانياں ۲۲/۵۲،۶۳;_اس كا كردار ۲۰/۱۰۵ ; _اسكى وسعت ۲۰/۹۸، ۱۱۰ ،۱۱۴، ۲۱، ۲۸ ، ۴۷، ۸۱، ۲۲/۷۰;_اسكى خصوصيات ۲۲/۶۱ ; _ كا علم غيب ۲۰/ ۷، ۶۸، ۱۰۴، ۱۱۰، ۲۱/ ۲۸، ۱۱۰، ۲۲/ ۷۶;_ اسكے اثرات ۲۰/ ۱۱۰ ;_ كا علمى ہونا ۲۰/ ۱۱۴ ، ۲۲/ ۶۲;_ اسكى نشانياں ۲۰/ ۱۱۴;_كا عہد ۲۰/۱۱۵;_ اس پر عمل كرنے كا عزم ۲۰/۱۱۵;_ اسے فراموشى كردينا ۲۰/۱۲۱;_كے ساتھ عہد شكنى ۲۰/۱۱۵;_سے غافل لوگ :ان كا اخروى اندھاپن ۲۰/۱۲۴;_ كا غضب: اس سے اجتناب كرنا ۲۰/۱۰۹;_اس كا پيش خيمہ ۲۰/ ۸۱، ۸۶،۱۰۹،۲۲/۴۵;_اس سے مراد ۲۰/۸۱;_ كا صاحب اولاد ہونا :اسكے موانع ۲۱/۴۶;_ كى قدرت ۲۰/۲۷، ۸۵،۲۱/۷۱،۴۴،۶۹،۲۲/۶، ۳۹،۶۱;_ اسكے اثرات ۲۲/۴۰;_ اسكى حكمرانى ۲۱/۶۹;_ اسكے دلائل ۲۱/۴۴،۲۲/۷،۶۱;_اس كا كامل ہونا ۲۲/۶۱;_ اسكى نشانياں ۲۰/۴ ، ۲۱،۷۹، ۹۱، ۱۰۴، ۲۲/ ۵، ۶،۶۱ ، ۶۵، ۷۶;_ اسكى وسعت ۲۲/۶،۱۴،۱۸;_ اسكى خصوصيات ۲۲/۶ ،۶۱;_ كى قضاوت :اسكى حقانيت ۲۱/۱۱۲;_ اسكى درخواست ۲۱/۱۱۲;_ اس كى اخروى قضاوت ۲۲/ ۱۷، ۵۶، ۶۹;_ اس كى اخروى قضاوت كا معيار ۲۲/۱۸،۵۷;_ اس كا معيار ۲۱/۱۱۲ ، ۲۲/ ۶۹;_ اسكى خصوصيات ۲۱/۱۱۲;_ كا قيوم ہونا :اسكے اثرات ۲۰/۱۱۱;_كى كبريائي ۲۲/۶۲;_ كا

۷۰۷

كلام :اسكے سننے ميں ادب سے كام لينا ۲۰/۱۲;_ كا كمال ۲۰/۸،۱۱۴;_ كے ساتھ گفتگو :اس كى لذت ۲۰/۱۸;_ كى آدم(ع) كے ساتھ گفتگو ۲۰/ ۱۱۷ ; _ كى انبياء كى ساتھ گفتگو :اسكى جگہ كا پاكيزہ ہونا ۲۰/۱۲;_ اسكى جگہ كا تقدس ۲۰/۱۲;_كى بنى اسرائيل كے ساتھ گفتگو ۲۰/۸۰;_ كى موسى كے ساتھ گفتگو ۲۰/۱۲، ۱۳، ۱۴، ۱۸، ۱۹، ۴۰، ۸۳، ۸۴; _ اسكى جگہ ۲۰/۱۲;_ كى گواھى ۲۰/۳۵،۲۲/۱۷;_ كا لطف و كرم ۲۲/۶۳;_ اسكے اثرات ۲۱/۸۱، ۹۰ ،۱۰۷; _ اس سے محروميت كے اثرات ۲۰/ ۱۲۶; _ اسكى نشانيا۲۰/۴۰،۲۲/۶۵;_ كا مالك ہونا ۲۰/ ۶ ، ۱۱۴، ۲۱/۱۹،۲۲،۲۲/۱۰،۶۴;_ اسكے اثرات ۲۱/۱۹;_ اس كا دائمى ہونا ۲۰/۱۱۴;_ اسكى نشانياں ۲۰/۷;_ كے بارے ميں مجادلہ كرنا ۲۲/۳، ۸; _ كى محبت :اس كا پيش خيمہ ۲۲/۳۸;_ كى طرف سے مدح ۲۲/۳۵،۷۸;_كى مشيت ۲۲/۱۸; _ اسكے اثرات ۲۰/۳۷ ،۵۵، ۲۱/۹ ، ۱۱/ ۸۱، ۲۲/ ۲، ۱۶;_اسكى نشانياں ۲۲/۵;_ كا معبود ہونا :اس كا پيش خيمہ ۲۲/۳۴;_ كے مقدرات ۲۰/۴۰ ،۲۱/ ۱۰۱ ;_ ان پر راضى ہونا ۲۰/۱۳۰;_ ان كا علم ۲۱/ ۸۷; _ كو نفع پہچانا :اسكى سوچ ۲۰/۱۳۲;_ كى مہربانى ۲۰/۴۰ ، ۱۲۲، ۲۱/۷;_ كى مہلت ۲۰/۱۲۹ ،۲۲ /۴۴، ۴۸;_ اس كا فلسفہ ۲۲/۴۸;_ كے نام ۲۱/ ۲۶ ;_ كا نجات دينا ۲۰/۴۰ ،۶۸، ۸۰، ۲۱/ ۷۱، ۷۴،۷۶،۷۷،۸۸،۲۲/۱۵;_ كى نصرتيں ۲۲ / ۳۹ ،۴۰،۶۰،;_ان كے دلائل ۲۲/ ۶۱ ; _ان كا پيش خيمہ ۲۲/۴۰،۴۱،۷۸;_ان سے محروميت كے عوامل ۲۲/۴۰،ان سے محروم لوگ ۲۲/۷۱;_ انكى مدح ۲۲/۷۸;_كى نظارت ۲۰/۳۹، ۲۱/ ۷۸ ،۸۲،۲۲/۱۷;_ كى نعمتيں ۲۰/ ۴۰، ۵۳، ۸۰، ۸۱، ۲۲/۳۶،۳۷،۷۸;_ انكى قدر و قيمت ۲۰/ ۱۳۱;_ ان سے استفادہ كرنا ۲۰/۵۴;_ ان كا فلسفہ ۲۰/۸۱;_ كا نقش و كردار ۲۰/ ۳۶، ۳۹، ۴۰، ۴۲ ، ۱۱۳، ۲۱/۷، ۷۳، ۲۲/ ۲۶; _ كے نواحب ۲۰/۱۳۱،۲۳/۶۷;_ان كا فلسفہ ۲۰/۱۲۱;_ كے وعدہ ۲۰/۴۲، ۶۶، ۶۹، ۸۰، ۸۶، ۹۹، ۲۱/۹، ۳۸،۸۸،۹۷،۱۰۱،۱۰۳،۱۰۴ ،۱۰۶ ،۲۲/ ۳۹، ۶۰ ; _ان كے اثرات ۲۰ / ۴۶، ۲۱/۱۰۱;_ان كا مذاق اڑانا ۲۲/۴۷;_ ان سے بى اعتنائي كرنا ۲۲ / ۸۶ ;_ ان سے بے اعتنائي كرنے كے اثرات ۲۰/۸۶;_ ان كا علمى ہونا ۲۰/۷۰ ، ۱۳۵ ; _ ان كا قطعى ہونا ۲۱/ ۹۷ ، ۱۰۴، ۲۲/۴۷;_ انہيں جھٹلانے والے ۲۲/۴۷;_ كى دھمكياں ۲۱/۳۸ ، ۱۰۹ ،۲۲/۷۲;_ ان كا قطعى ہونا ۲۰/۹۷;_ كى ولايت :اسكے اثرات ۲۲/۷۸;_ اس كا پيش خيمہ ۲۲/۷۸;_ اسكى مدح ۲۲/۷۸;_ كا ھادى ہونا ۲۰/ ۵۰ ، ۱۲۳، ۲۱/ ۳۹، ۲۲/ ۲۴، ۳۷;_كى ھدايات ۲۰/۵۰، ۱۲۳، ۱۲۶، ۲۱/۴۸، ۲۲/۱۶ ; _ ان كے اثرات ۲۰/۱۲۴،۲۲/۲۴;_انكى نشانياں ۲۰/۵۰،۲۲/۳۷;_كا متنبہ كرنا ۲۰/۱۱۹، ۱۲۱، ۲۱/ ۴، ۲۲/۴۸;_اس كا مذاق اڑانا ۲۱/ ۳۸ ; _ ا س كا فلسفہ ۲۰/۱۲۱نيز ر_ك استغاثہ ،استكبار،اطاعت،تمسك كرنا،

۷۰۸

اخترا ،اميد ركھنا،انقياد،ايمان،خدا كے بندہ، ياد دھانى كرنا،خوف،تسبيح،سرتسليم خم كرنا، توكل، حمد، ذبح كرنا،ذكر ،سجدہ ،شفاعت، عقل، عبادت، نافرماني،عقيدہ، دل بستگي،غفلت، فطرت ، كفر، تمايلات،مسجدالحرام،خداسے روگردانى كرنے والے،خدا كے مغضوب بندے ،خدا پر بہتان باندھنے والے ،نماز ،ضروريات، مايوسي

كفار :۲۲/۵۱_ كى اذيتيں ۲۰/۱۳۰، ۲۱/۱۱۲، ان پر صبر كرنا ۲۰/۱۳۰; _ كا مہلت طلب كرنا، اسے مسترد كرنا ۲۱/۴۰; _ كا مذاق اڑانا ۲۱/۴۱; _ كا روگردانى كرنا ۲۱/۴۲; _ كا اقرار ۲۱/۴۶، ان كا اخروى اقرار ۲۱/۹۷; _ كا امتحان ۲۰/۱۳۱، ۲۱/۱۱۱: _ كے دنياوى وسائل ۲۱/۱۱۱، ان سے بے اعتنائي كرنا ۲۰/۱۳۱; _ كو ڈرانا ۲۰/۱۳۵، ۲۱/۱۰۹; _ كا پيش آنا: اسكى روش ۲۱/۴۱; _ كى بہانہ تراشى ۲۰/۵۱; _ كا بے پناہ ہونا ۲۱/۴۳; _ كى بے عقلى ۲۱/۳۰; _ كا غير منقى ہونا ۲۱/۴۱; _ كى سوچ ۲۱/۳۸; _ كا بے يار و مددگار ہونا ۲۱/۳۹، ۲۲/۱۵; _ كى پشيمانى ۲۱/۴۶; _ كى تبليغ ۲۰/۱۳۰; كا حيرت زدہ ہونا ۲۱/۴۰; _ كا اخروى خوف ۲۱/۹۷; _ كا متنبہ ہونا: اس كا پيش خيمہ ۲۲/۴۴; اسكے عوامل ۲۱/۴۶; _ كى سازشيں ۲۱/۱۱۰; _ كى دھمكى دينا ۲۱/۱۹; _ كى ثروت: اسكے اثرات ۲۰/۱۳۱; اس سے استفادہ كرنا ۲۰/۱۳۱; _ كا جاہل ہونا ۲۱/۳۹; اسكے اثرات ۲۱/۳۹; _ كى آنكھ: اس كا خيرہ ہونا ۲۱/۹۷; _ كى حسرت ۲۱/۴۶; انكى اخروى حسرت ۲۱/۹۷; _ كى حق دشمنى ۲۲/۵۳; _ كا حق كو قبول نہ كرنا ۲۱/۴۲; _ كى دشمنى ۲۰/۱۶، ۲۱/۱۱۲، ۲۲/۴۰، ۵۳; انكى دشمنى اور مؤمنين ۲۲/۶۹; اس كا فلسفہ ۲۲/۴۰; _ كى دين دشمنى ۲۰/۱۶; _ كى ذلت ۲۱/۴۴; اس كيلئے كوشش ۲۲/۹; _ پر رحمت ۲۱/۱۱۰; _ كى آسائيش: ان كا بے قدر و قيمت ہونا ۲۰/ ۱۳۲، كا آشكار كلام ۲۱/۱۱۰; _ كى مذمت ۲۱/۳۰، ۵۰; _ كا شكوك پيدا كرنا ۳۰/۱۶; _ كا شك _اسے دور كرنا ۲۲/۵۵; _ كى شكست ۲۱/ ۳۷ ، ۱۰۹; _ كے شكنجے ۲۰/۷۴; _ كى صفات ۲۱/۴۶; _ كى كمزورى ۲۱/۴۴; _ كا عبرت كو قبول نہ كرنا ۲۱/۴۴ ; _ كا عاجز ہونا ۲۱/۴۰; ان كا آخرت ميں عاجز ہونا ۲۱/۳۹، ۴۰; _ كى چلہ بازي: اسكے عوامل ۲۱/۳۹; _ كا عذاب ۲۰/۱۳۱، ۲۱/۴۶، ۱۱۰ ; ان كا اخروى عذاب ۲۱/۴۰; ان كے اخروى عذاب كا دائمى ہونا ۲۱/۴۰; اس كا حتمى ہونا ۲۱/۴۳ ; اس كا خطرہ ۲۱/۴۲; ان كا مہلك عذاب ۲۲/۴۴، ۵۵; ان كا عذاب قبر ۲۰/۱۲۴; اس ميں تأخير كے عوامل ۲۰/۱۲۹; اسكى تأخير كا فلسفہ ۲۱/۱۱۱; اس كا وقت ۲۱/۱۰۹; _ كا عقيدہ ۲۱/۴۳; _ كا آخرت ميں پريشان ہونا ۲۱/۴۰; _ كى غفلت ۲۱/۹۷; _ كا انجام ۲۲/۵۵، ۷۲; ان كا اخروى انجام ۲۲/۴۹; ان كا برا انجام ۲۲/۴۹، ۷۲; _ اور مؤمنين كے درميان قضاوت ۲۲/۵۶; _ كا دل: اسكى بيمارى ۲۲/۵۳; اس كا سخت ہونا ۲۲/۵۳; جہنم ميں ۲۰/۷۴، ۲۱/۳۹، ۴۰، ۹۸، ۲۲/۹، ۷۲; جہنم ميں ان كا شكل و صورت ۲۲/۷۲; _ دنيا ميں ۲۱/۳۹; _

۷۰۹

قيامت ميں ۲۱/۳۹، ۴۰/۹۷; صدر اسلام كے _ ان كا دعوا ۲۰/۱۳۵; ان كا استكبار ۲۲/۵۷; ان كا مذاق اڑانا ۲۰/۱۳۵، ۲۲/۴۷; ان كا مذاق اڑاديا جانا ۲۲/۷۲; ان كا امتحان ۲۱/۱۱۱; ان كے مادى وسائل ۲۰/۱۳۱; ان كى توقعات ۲۰/۱۳۵; انہيں ڈرانا ۲۲/۴۷، ۵۵; انكى سوچ ۲۲/۴۷; ان كى سازش ۲۱/۱۱۰; انكى دشمنى ۲۲/۷۲; انكى آسائش ۲۰/۱۳۱; ان كا سلوك ۲۲/۷۲; ان كے غضب كى شدت ۲۲/۷۲ ان كى غضب كا پيش خيمہ ۲۲/۷۲; انكى سرزنش ۲۲/۴۶; ان كے غضب كى شدت ۲۲/۷۲; ان كى اذيتوں پر صبر ۲۲/۵۹; انكى صفات ۲۲/۵۷; ان كا ظلم ۲۲/ ۳۹; ان كا عبرت كو قبول نہ كرنا ۲۲/۴۶; ان كا عذاب ۲۱/۱۰۹; ان كے عذاب كا حتمى ہونا ۲۲/ ۴۷; انكے عذاب كى تاخير كا فلسفہ ۲۱/۱۱۱; ان كا علم ۲۰/۱۲۸، ۱۳۳; صدر اسلام كے دولتمند كفار ۲۰/۱۳۱; ان كا كفر ۲۰/۱۳۳; _ تلاوت قرآن كے وقت ۲۲/۷۲; اور آسمانى كتب ۲۰/۱۳۳، ان كا كى ضد بازى ۲۰/۱۳۳; ان كيلئے مہلت ۲۰/۱۲۹ ; ان دلون كے اندھا ہونے كى نشانياں ۲۲/۴۷; انكى شكست كا وقت ۲۱/۱۱۱; ان كا ہدايت كو قبول نہ كرنا ۲۰/۱۳۵; _ اور آفاقى آيات ۲۱/۳۲; _ اور انبياء ۲۱/۴۱; _ عذاب كے وقت ۲۱/۳۹، ۴۰، ۴۶ ; _ كے دلوں كا اندھاپن ۲۲/۴۶; _ كى سزا ۲۱/۱۱۰، ۲۲/۹; انكى اخروى سزا ۲۰/۷۴، ۲۲/۹; _ كا مال: اس كا بے قدر و قيمت ہونا ۲۰/ ۱۳۲; _ كا مواخذہ: اس ميں تاخير ۲۰/۱۲۹; _ كے ساتھ مبارزت: اسكى روش ۲۰/۱۳۰; _ كى اخروى محروميت ۲۰/۱۱۱، ۲۱/۴۰; _ كے ساتھ نرم سلوك ۲۲/ ۶۸; _كى مشكلات ۲۲/۱۵; _ كا مكر: اس سے ممانعت ۲۰/۱۶; اس سے نجات حاصل كرنا ۲۰/۱۶; _ پر نصيحت كا اثر نہ كرنا ۲۱/۴۲; _ كو مہلت دينا ۲۰/۱۲۹، ۱۳۰، ۲۲/۴۴; اس كا فلسفہ ۲۰/ ۱۳۰ ، ۲۲/ ۴۴; ان كيلئے دنيوى مہلت ۲۱/۴۰; _ كى ہدايت ۲۱/۳۹; _ كو خبردار كرنا ۲۱/۱۱۰; كى ہلاكت ۲۱/۳۷،۲۲/۴۴; اسكى تاخير كا فلسفہ ۲۰/۱۲۹; _ كى ہم آہنگى ۲۱/۴۱; _ كى مايوس: اسكى اہميت ۲۰/۱۶نيز ر_ك بشارت، جہاد، كفار مكہ، آنحضرت(ص) ، مايوسي

كفار مكہ:_ پر حجت تمام كرنا ۲۰/۱۳۵; _ كا مذاق اڑانا ۲۱/۳۶; _ كا سلوك: اسكى روش ۲۱/۳۶; _ كى سوچ ۲۱/۱; _ كا تعصب ۲۱/۳۶; _ كى تہمتيں ۲۱/۳۸; _ كى زندگي: اسكى سطح ۲۰/۱۳۱; _ كى شكست ۲۱/۳۷; اس كا وعدہ ۲۱/۳۸ _ كے سينے كى تنگى ۲۱/۳۶; _ كا عاجز ہونا ۲۱/۳۶; _ كى جلد بازي: اس كا پيش خيمہ ۲۱/۳۸; _ كا عذاب ۲۰/۱۳۵، ۲۱/۳۷; ان كا دنيوى عذاب ۲۱/۷; _ كا مقابلہ ۲۱/۶; _ كو خبردار كرنا ۲۱/۳۷; _ كى ہلاكت ۲۰/۱۵، ۲۱/۳۷; اسكى تاخير كا فلسفہ ۲۱/۳۷; اس كا وعدہ ۲۱/۳۸كتاب: ۲۱/۱۰

كذب:ر_ك جھوٹ/كرامت:_ كا پيش خيمہ ۲۱/۲۷; _ كے عوامل ۲۱/۲۶نيز ر_ك فرشتے

۷۱۰

كشتي:_ كى حركت ۲۲/۶۵۵; اس كا سرچشمہ ۲۲/۶۵

كعبہ:_ كا احترام ۲۲/۲۶; كو تعمير كرنے والے ۲۲/۲۶; _ كى بنياد ركھنے والا ۲۲/۲۶; _ كى تاريخ ۲۲/۲۶، ۲۹، ۳۳; _ كو پاكيزہ كرنا ۲۲/۲۶; _ كو معين كرنا: اس كا سرچشمہ ۲۲/۲۶; _ ميں عبادت ۲۲/۲۶; _ كى فضيلت ۲۲/۲۵، ۲۶; كا تقدس ۲۲/۲۵، ۲۶; _ كى قدمت ۲۲/۲۹، ۳; _ طوفان نوح كے وقت ۲۲/۲۹; _ كى مالكيت ۲۲/۲۹; _ كا متولى ۲۲/۲۶; _ كا نام ركھنا: اس كا فلسفہ ۲۲/۲۹; _ ميں توحيد عبادى كى نشانياں ۲۲/۲۶; _ كا نقش و كردار ۲۲/۳۳نيز ر_ك ذكر

كفارہ:ر_ك حرام

كفر:_ كے اثرات ۲۱/۹، ۴۰، ۹۷، ۲۲/۳۱، ۵۷; اسكے اخروى اثرات ۲۰/۷۴; _ كى بخشش: اسكے شرائط ۲۰/۸۲; _ سے اجتناب كرنا ۲۲/۴۴; اسكى پاداش ۲۰/۷۶; _ كى تاريخ ۲۱/۴۴; _ كا پيش خيمہ ۲۰/۵۶،۲۲/۱۵; _ كا ظلم ۲۱/۴۶; _ كے عوامل ۲۱/۷; خدا كے ساتھ : _ اسكے اثرات ۲۲/۲۵; اس كا گناہ ۲۲/۲۵; اس كا پيش خيمہ ۲۲/۵۷; قيامت كے ساتھ _ : اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۶; _ كى سزا ۲۰/۲، ۲۲/۵۷; _ كا گناہ ۲۰/۷، ۷۴; _ كے موارد ۲۱/۹۸نيز ر_ك استغفار، ڈرنا، بشارت، توبہ، راہبران، عذاب، فرعون ، قوم نوح، كفار، مشركين

كفران:_ نعمت ۲۲/۳۸; اسكے اثرات ۲۰/۸۱; اس سے اجتناب كرنا ۲۰/۸۱; اس كا گناہ ۲۰/۸۱نيز ر_ك انسان، خيانت كرنے والے، سامري، مؤمنين، مشركين

كلمہ توحيد:_ كى پاكيزگى ۲۲/۲۴

كليسا:_ كا احترام ۲۲/۴۰; _ كى حفاظت ۲۲/۴۰

كمال:_ كے اثرات ۲۲/۶۴; _ كے عوامل ۲۱/۵۱نيز ر_ك ابراہيم، انسان، خدا، عورت، سچے معبود، موسى ، ہارون

كمي:ر_ك قيامت

كنيہ:_ كا احترام ۲۲/۴۰; _ كى حفاظت ۲۲/۴۰

كوشش:كے اثرات ۲۱/۹۴;_كا پيش خيمہ ۲۰/۱۵;_ نيز ر_ك عبادت كفار ،آنحضرت ،مكہ كے مسلمان،

۷۱۱

مشركين،موسي،نماز

كوشش:ر_ك سعي

كوہ طور:_ كى آگ ۲۰/۱۰، ۱۱/۱۷; اسكى اہميت ۲۰/۱۰; اسكى حقيقت ۲۰/۱۱; _ كا تقدس ۲۰/۸۰; _ كى دعوت ۲۰/۸۰; كى دائيں طرف ۲۰/۸۰; _ ميں مناجات ۲۰/۸۰; كا كردار ۲۰/۶نيز ر_ك موسى

''گ''

گائے:_ كى خلقت: اس كا فلسفہ ۲۰/۵۴; _ كا گوشت: اس كا حلال ہونا ۲۲/۲۸، ۳۰نيز ر_ك حج، نعمت

گرز:ر_ك جہنم

گرمي:ر_ك آدم(ع) ، جہنم

گفتگو:ر_ك خدا، شيطان، گناہ گار لوگ

گمراہ لوگ:_ وں سے اميد ركھنا: اسكى اہميت ۲۰/۹۰; _ وں كے ساتھ سلوك: اسكى روش ۲۰/۹۷; _ وں كا محشور ہونا ۲۰/۱۲۵; _ وں كو دعوت ۲۲/۶۷; _ وں كو نظر انداز كرنا ۲۰/ ۹۷; _ وں كے ساتھ قطع تعلقى كرنا ۲۰/۹۷; وں كا اخروى اندھاپن ۲۰/ ۱۲۴ ، ۱۲۵; _ وں كے ساتھ مبارزت: اسكى روش ۲۰/ ۲۷ ; _ وں سے محبت ۲۰/۹۰; صدر اسلام كے _ وں كو مہلت دينا ۲۰/۱۲۹نيز ر_ك اميدوار ہونا، گمراہي

گمراہي بدترين _ ۲۲/۱۲; _ كى پيش گوئي ۲۰/۸۶; _ كا پيش خيمہ ۲۰/۱۲۳; _ كے عوامل ۲۰/۹۶، ۷۹، ۱۰۰، ۱۲۱، ۱۲۳، ۲۱/۵۳، ۲۲/۴، ۳۱; اصلى سبب تلاش كرنا ۲۰/۹۵; اس كا كردار ۲۰/۸۵; _ كے درجے ۲۲/ ۱۲; سے ممانعت ۲۰/۹۲; كا سرچشمہ ۲۲/۱۶; _ كے موارد ۲۱/۵۴، ۲۲/۹; _ كے موانع ۲۰/۹۰، ۱۲۳ نيز ر ك: امتيں ، انسان، بت پرستي، بيمار دل لوگ، راہبران، سخت دل لوگ، شرك، صراط مستقيم، قرآن، گمراہ لوگ، لوگ

گناہ:_ كے اثرات ۲۰/ ۱۲۱، ۲۱/۲۹; _ كى بخشش ۲۰/ ۷۳ ، ۲۲/۵۰; _ سے اجتناب كرنا۲۰/۸۲; اسكى پاداش ۲۰/۷۶; _ پر مجبور كرنا ۲۰/۷۳; _ كا كفارہ دينا: اسكے عوامل ۲۲/۵۰; _ كا پيش خيمہ ۲۰/۱۱،

۷۱۲

۲۱/۷۴ ; _ كے عوامل ۲۰/۱۰۰; كبيرہ _ ۲۰/۶۱، ۸۱، ۲۱/۹۹، ۲۲/۱۱، ۲۵، ۳۰; ناقابل بخشش _ ۲۰/۱۲۹، ۲۱/۲۹، ۲۲/۱۱، ۱۸، ۱۹، ۲۵; _ كے موانع ۲۱/۴، ۲۸، ۳۹

( خاص موارد اپنے اپنے موضوع ميں تلاش كيے جائيں )

گناہ گار لوگ ۲۰/۷۴_ وں كا اخروى جواب ۲۰/۱۲۶; _ وں كا اخروى سوال ۲۰/۱۲۶; _ وں كى اخروى حيرت ۲۰/۱۰۲; _ وں كا اخروى خوف ۲۰/۱۰۲; _ وں كا فرق ۲۰/ ۱۲۱; وں كا توبہ ۲۰/۸۲; وں كى آنكھ: اس كا خيرہ ہونا ۲۰/۱۰۲; وں كا محشور ہونا: اس كا سرچشمہ ۲۰/۱۰۲; اسكى خصوصيات ۲۰/۱۰۲; _ وں كا اخروى خضوع ۲۰/۱۱۱; _ وں كى اخروى ذلت ۲۰/۱۱۱; _ وں كى اخروى وضع قطع ۲۰/۱۱۱ ; وں كا چہرا: اس كا رنگ ۲۰/۱۰۲; _ وں كا انجام: اسے بيان كرنا ۲۰/۱۱۳; دن كا برا انجام ۲۰/۱۰۲; _ وں كى اخروى سزا ۲۰/۱۰۲; _ وں كى اخروى گفتگو ۲۰/۱۰۴; _ وں كى اخروى محروميت ۲۰/۱۱۱; _ وں كى اخروى سرگوشى ۲۰/۱۰۳; _ وں كى اخروى پريشانى ۲۰/۱۰۲نيز ر_ك گناہ

گواہ:ر_ك خلقت: امتيں ، توحيد، مسلمان

گمان:ر_ك قوم ابراہيم، يونس

گھرانہ:كى اہميت ۲۱/۸۴;_ كى دينى تربيت :اسكى اہميت ۲۰/۱۳۲;_ كى مشكلات ان كى دور كرنے كا ذمہ دار ۲۰/۱۱۷;_ كانقش و كردار ۲۱/۵۳;_ كى ضروريات : انہيں پورا كرنا ۲۰/۱۰نيز ر_ك ايوب،آنحضرت(ع) ،موسي(ع) ،نوح

گواہي:_ كے اثرات ۲۱/۶۱; جھوٹى _: اس كا گناہ ۲۲/۳۰نيز ر ك: ابراہيم، خدا، قوم ابراہيم، آنحضرت(ص) ، مسلمان

گوشت:ر_ك جاہليت، چوپائے، حج، اونٹ، گائے، بھيڑ بكرے

گہوارہ:ر_ك قرآن كى تشبيہات

گيندكى شكل ميں ہونا:ر_ك زمين

''ل''

لباس:آتشين لباس ۲۲/۱۹نيز ر_ك بہشتى لوگ، جہنمى لوگ، تمايلات

لالچ:

۷۱۳

ر_ك طمع

ليچڑيں :ر_ك بنى اسرائيل، عذاب، فوعون، قوم ابراہيم، كفار، مشركين

لج :ر_ك طمع

لطف خدا:_ سے محروم لوگ ۲۰،۱۲۷، ۲۱/۴۰; _ كے شامل حال ۲۰/۱۷، ۱۹، ۳۶، ۳۷، ۳۸، ۳۹، ۷۷، ۱۲۹، ۱۳۱، ۲۱/۴۸، ۵۱، ۶۹، ۷۴، ۷۶، ۷۹، ۹۰، ۹۱، ۱۰۵لعب و لہو: ر_ك خد

لقاء اللہ:_ كو پانا: اسكى روش ۲۲/۹; _ كا پيش خيمہ ۲۲/۲۵

لوح محفوظ: ۲۰/۵۲

لوط(ع) :_ كى اذيت ۲۱/۷۱، ۷۴; كى پاكيزگي:اسكے اثرات ۲۱/۷۵;_ كى پيش قدمى ۲۱/۹۰; _ كى تبليغ: اس كا اثر نہ كرنا ۲۱/۷۴; _ پر جھوٹ كى تہمت ۲۲/۴۳; _ كے زمانے كا معاشرہ ۲۱/۷۱; _ كى حكمت: اس كا سرچشمہ ۲۱/۷۴; _ كى صلاحيت: اسكے اثرات ۲۱/۷۵; _ كا علم لدنى ۲۱/۷۴; _ كا عمل خير ۲۱/۹۰; _ كے فضائل ۲۱/۷۴، ۷۵; كا قصہ ۲۱/۷۱، ۷۴; _ كى قضاوت: اس كا سرچشمہ ۲۱/۴; _صالحين ميں سے ۲۱/۷۵; _ كا مقام و مرتبہ ۲۱/۷۴; _ كو جھٹلانے والے ۲۲/۴۳; _ كى نبوت ۲۲/۴۳; _ كى نجات ۲۱/۷۴; _ كى ہجرت ۲۱/۷۱

لہو و لعب:_ كے اثرات ۲۱/۳نيز ر_ك خد

لچك دار ہونا :ر_ك اسلام

لوگ:_ وں كا مرتد ہونا: اسكے اثرات ۲۰/۸۶; _ وں كو دھوكہ دينا: اسكى پريشانى ۲۰/۶۷; _ وں كے حقوق: ان سے تجاوز كرنا ۲۲/۲۵; ان سے تجاوز كرنے كى سزا ۲۲/۲۵; ان سے تجاوز كرنے كا گناہ ۲۲/۲۵; سب سے زيادہ نقصان اٹھانے والے _ ۲۱/۷۰; _ وں كى گمراہى اسكے اثرات ۲۰/۸۶; اس سے ممانعت ۲۰/۹۲، ۹۳; صدر اسلام كے _ : ان كا سوال ۲۰/۱۰۵; ان كے سوال كے اثرات ۲۰/۱۰۵; ان كے سامنے تلاوت قرآن ۲۲/۷۲; انكو دعوت ۲۲/۷۲; يہ اور قرآن ۲۲/۷۲; _ كا نقش و كردار ۲۱/۹۳; _ وں كى ہدايت: اسكى اہميت ۲۰/۷۹، ۹۳; _ وں كى ہمراہي: اسكى اہميت ۲۰/۸۳

نيز ر_ك تبليغ، جزيرة العرب، داود

لياقت:_ كا كردار ۲۲/۷۵

۷۱۴

اشاريے (۵)

''م''

ماں :_ كا مقام و مرتبہ: اس كا پيش خيمہ ۲۰/۳۸: _ كا نقش و كردار ۲۰/۴۰نيز ر_ك روابط، جذبات، موسى ، ہارون

مال:_ كى قدر و قيمت ۲۲/۱۱; _ كا خير ہونا ۲۲/۱۱; _ كا سرچشمہ ۲۲/۳۵نيز ر_ك ايوب، كفار، مومنين

مال:ر_ك آخرت، آسمان، خلقت، انسان، دنيا، عرش، موجودات

مالكيت:_ كے احكام ۲۱/۵۸; دائمى _ : اس تك پہنچانا ۲۰/۱۲۰ ; اسكى درخواست ۲۰/۱۲۰; غير خدا كى _ ۲۱/۱۹

نيز ر_ك بت، خدا، سرزمين، فرعون، فرعونى لوگ، كعبہ، سچے معبود_

ماحول بنانا:ر_ك فرعون ،موسي(ع)مقدس مقامات :۲۰/۱۲،۸۰،۲۲/۳۳_كا احترام :۲۰/۱۲،۲۲/۴۰;_كى تاريخ ۲۲/۴۰ ; _ كو گرانا:اسكے موانع ۲۲/۴۰;_كى حمايت ۲۲/ ۴۰ ;_ كا دفاع كرنا :اسكى اہميت ۲۲/۴۰;_كا تقدس : اسكے عوامل ۲۲/۴۰ ; _ اس كا فلسفہ ۲۲/۱۴۰;_كى حفاظت ۲۲/۴۰;_كا كردار ۲۲/۴۰

متنبہ ہونا:اس كا پيش خيمہ ۲۲/۴۶;_اسكے عوامل ۲۱/۱۴، ۴۶نيز ر_ك امتيں ،انبيائ،انسان،عبادت كرنے والے ،فطرت،قوم ابراہيم ،مشركين،كفار

مچھلي:ر_ك يونس(ع)مبتلا ہونا:عذاب ميں :اسكے اثرات ۲۱/۱۴

ايجاد ر_كامرتد ہونا:اسكے اثرات ۲۰/۸۶،۲۲/۱۱;_سختى كے وقت ۲۲/۱۱;_اس كا سزا۲۰/۸۶،۲۲/۱۱;_اس كا گناہ ۲۲/۱۱نيز ر_ك بنى اسرائيل ،توبہ ،فرعون كے جادوگر ، سامرے ،سختى ،قيامت،لوگ ،مسلمان

مدد طلب كرنا :بنى اسرائيل سے ۲۰/۹۷;_رب سے ۲۱/۱۱۲نيز ر_ك فرعون

مہلت طلب كرنا:ر_ك كفار ،ہارون(ع)

۷۱۵

محبت:وراثت سے _ ۲۱/۸۹; خدا كى تسبيح سے _ ۲۰/۳۵; حفظ قرآن سے _ ۲۰/۱۱۴; ذكر خدا س ے _ ۲۰/۳۵; زيورات سے _ ۲۲/۲۳; ريشمى لباس سے _ ۲۲/۲۳; موسى سے _ ۲۰/۳۹

نيز ر_ك انبيائ، انسان، فرعون كے جادوگر، فرعون، فرعونى لوگ، آنحضرت(ص) ، موسى ہارون

مشكل ميں گرفتار ہونا:ر_ك ايوب، يونس

مادى :ان سے روگردانى كرنا ۲۰/۱۴نيز ر ك: خدا، موسى

متكبر:كے اثرات ۲۲/۹،۵۷;_كے مذمت ۲۲/۹; _ كے موانع ۲۱/۱۹نيز ر_ك راہبران ،عمل ،فرعون ،مكہ

مادى وسائل:كى قدر و قيمت۲۰/۱۳۱;_كا عطا كرنا :اسكے شرائط ۲۱/۸۱;_كى جذابيت ۲۰/۱۳۱;_كا سرچشمہ ۲۰/ ۱۳۱ ،۲۱/۴۴نيزر_ك ادم، بہشت، جنين، رحم، فرعون، مؤمنين ، مسجدالحرام،مكہ،موسي،نعمت پسند

معافي:ر_ك بخشش

مشكلات:كا فلسفہ ۲۱/۸۳

معاشرتى تبديلياں :ان ميں موثر عوامل ۲۰/۸۵

معاشرہ:معاشرتى آسيب شناسى ۲۰/۸۱، ۸۸، ۹۶، ۲۱/۱۱ ،۱۳، ۷۷،۲۲/۴۸

محاسبہ كرنا:محاسبہ كرنے كا ذريعہ :اس كا متعدد ہونا ۲۱/ ۴۷ ; _ ميں عدل و انصاف ۲۱/۴۷;اخروى محاسبہ :اس ميں عدل و انصاف ۲۱/۴۷;_اس سے غافل لوگ۲۱/۱;_اس كا معيار ۲۱/۴۷نيزر_ك انسان،خدا،عمل ،غفلت، قيامت، باطل معبود،مقربين

فرشتہ،موجودات،حسرت

ممنوعہ درخت :_سے كھانا ۲۰/۱۲۱;_اسكے اثرات ۲۰/۱۲۱، ۱۲۲، ۱۲۳;_اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۲۰،۱۲۱نيز ر_ك آدم ،حوا(ع)

مطالبات:_كو حاصل كرنا;اسكے عوامل ۲۰/۳۶نيز ر_ك بہشت

محشور ہونا:

۷۱۶

سب كا ۲۰/۱۰۸;_اس كا طريقہ ۲۰/۱۲۶;_اسكى جگہ ۲۰/۱۰۷نيز ر_ك انسان،خدا،غافل لوگ، قيامت، گمراہ لوگ،گناہ كار لوگ

مٹي:كو نطفے ميں تبديل كرنا ۲۲/۵;_ تر۲۰/۶۰;_ كى رطوبت :اسكے اثرات ۲۰/۶;_ كے فوائد ۲۲/۵نيز ر_ك انسان ;_خلقت

معاشرتى طبقات:صدر اسلام ميں _۲۰/۱۳۱نيز ر_ك گذشتہ اقوام

معاشرتى گروہ: ۲۱/۴۵، ۲۲/۱۸، ۵۱

صدر اسلام كے _ ۲۲/۱۱

موقع شناسي:ر_ك موسي

مأجوج:_كى كاميابى ۲۱/۹۶; كا خروج ۲۱/۹۶،۹۷; كا قصہ ۲۱/۹۶; _ كا حملہ ۲۱/۹۶; _ كى وسعت ۲۱/۹۶نيز ر_ك يأجوج

مايوس لوگ:_ وں كا بے يار و مددگار ہونا ۲۲/۱۵; _ وں كى مشكلات ۲۲/۱۵نيز ر_ك مايوس مؤمنين۲۲/۵۱

_ كا اخروى سكون: اسكے عوامل ۲۰/۱۱۲; _ كى بخشش ۲۰/۸۲، ۲۲/۵۰; _ كا استقبال ۲۱/۱۰۳; _ كا اطمينان: اس كا سرچشمہ ۲۲/۳۸; _ كا اخروى امن: اسكے عوامل ۲۰/۱۱۲; _ كى اميد ركھنا ۲۲/ ۷۷ ; _ كا غم و اندوہ: اسے دور كرنا ۲۱/۸۸; _ كا انفاق ۲۲/۳۵; _ كو بشارت دينا ۲۱/۱۸، ۱۰۳، ۲۲/۹; _ كى پاداش ۲۱/۹۶; انكى اخروى پاداش ۲۲/۱۴، ۵۰، ۵۶; اسكى ضمانت ۲۱/۹۴، ۲۲/۱۴، ۲۳; اس كا سرچشمہ ۲۲/۱۴; _ كى كاميابى ۲۱/۳۷، ۲۲/۳۸; اس كا وعدہ ۲۱/۹، ۸; _ كا خوف ۲۲/۷۷; _ كى حوصلہ افزائي ۲۱/۹; _ كى شرعى ذمہ دارى ۲۰/۳۰; _ كى توحيد عبادى ۲۲/۲۴; _ كو نصيحت ۲۲/۳۰، ۲، ۷۸; _ پر جھوٹ كى تہمت ۲۱/۳۸; كا مالى جہاد ۲۲/۷۸; كا حامى ۲۲/۳۸; كے دشمن: ان كى خيانت ۲۲/۸; _ ان كا كفران ۲۲/۳۸; انكى قدرت كى محدوديت ۲۰/۷۲; انكى ہلاكت ۲۱/۹; _ كو دعوت ۲۲/۷۷; _ كى دعوت ۲۲/۷۲; _ كو تسلى دينا ۲۱/۹; _ كى جہنم سے دورى ۲۱/۱۰۱; _ كا رنج: اسكے عوامل ۲۱/ ۷۴; _ كى اخروى روزى ۲۲/۵۰; _ كى خوشى ۲۲/۳۴; _ كى سعادت ۲۲/۴; _ كى شرك دشمني: اس كا سرچشمہ ۲۲/۲۴; _ كا شك_ اس كے دور كرنے كا سرچشمہ ۲۲/۳۸; _ كا شكنجہ ۲۰/۷۴; _ كا صبر ۲۲/۳۴; _ كى صفات ۲۲/۳۵; انكى پسنديدہ صفات ۲۱/۱۰۱; _ كا علم ۲۲/۵۴; _ كا عمل: اس كى نيت ۲۱/۹۶; عمل صالح ۲۱/۹۴; _ كا انجام: ان كا اچھا انجام ۲۲/۴; _ كے فضائل ۲۲/۵۴; ان كے اخروى فضائل ۲۱/۱۰۳; _ كے بارے ميں اخروى قضاوت ۲۲/۶۹; _ بہشت ميں ۲۲/۲۳، ۵۶; _

۷۱۷

قيامت ميں ۲۱/۱۰۱، ۱۰۳; صالح _ : انكى پاداش ۲۲/۲; صدر اسلام كے _ : انكى توقعات ۲۱/۷; _ كا پورا پورا مقابلہ كرنا ۲۲/۶۰; _ سختى كے وقت ۲۲/۳۵; _ كا مبارزت: اسكى روش ۲۰/۱۳۰; _ كى ذمہ دارى ۲۲/۹، ۳۶، ۷۷; _ كے مصالح ۲۰/۷۷; _ كا آخرت ميں محفوظ ہونا ۲۱/۱۰۳; _ كا مقام و مرتبہ ۲۰/۷۵; _ ان كا اخروى مقام ۲۰/۷۵، ۷۶، ۲۱/۱۰۱، ۱۰۳; _ كى نجات ۲۱/۸۸; كا وعدہ ۲۱/۹; _ كا وعدہ ۲۲/۳۹; _ كى نعمتيں ۲۲/۵۴، ۷۸; _ كى نماز ۲۲/۳۵; _ كى معنوى ۲۱/۱۱۲; _ كے ساتھ وعدہ ۲۱/۹، ۸۸، ۱۰۱، ۱۰۳; _ كى ہدايت ۲۲/۲۴، ۳۷، ۵۴نيز ر_ك آخرت، آيات الہي، بشارت، كفار، موسى (ع) ، نوح(ع) ، وحي

مبارزت:ر_ك آزر، آيات الہي، ابراہيم، اسلام، انبيائ، بت پرستي، تقليد، تسبيح، توحيد، فرعون كے جادوگر، حق، حمد، خرافات، دينى راہنما، شرك، طاغوت، سركش لوگ، نافرمانى كرنے والے، فرعون، كفار، قرآن، كفار مكہ، گمراہ لوگ، بچھڑا پرستي، مؤمنين، آنحضرت(ص) ، مشركين، مشركين مكہ، باطل معبود، موسي(ع) ، ہارون(ع)

مبلغين:_ كا اتمام حجت كرنا ۲۱/۱۰۹; _ كا امداد كرنا ۲۱/۶۹; _ كا انذار كرنا ۲۱/۱۰۹; _ كى عملى دعوت ۲۰/۱۳۲; _ كا صبر ۲۰/۱۳۲; _ كى عبرت ۲۰/۹; _ مشكل كے وقت ۲۱/۹۶; _ كى ذمہ دارى ۲۰/۲۸، ۶۱، ۳۲، ۲۱/۲۴، ۱۰۹; _ كى خصوصيات ۲۰/۲۵نيز ر_ك فرعون

متقين:_ كا اچھا انجام ۲۰/۱۳۲; _ كا خشيت ۲۱/۴۹; _ كے فضائل ۲۰/۱۳۲، ۲۱/۴۸; _ آسمانى كتابوں ميں : ان كے فضائل ۲۱/۴۸، _ كى خصوصيات ۲۱/۴۹; _ كى ہدايت ۲۱/۴۸

ملزمين:ملزم كا اقرار ۲۱/۶۲; _ كے حقوق ۲۰/۹۴

مجادلہ:_ كے احكام ۲۲/۳; _ ميں برہان ۲۲/۳، ۸; _ ميں غير منطقى روش ۲۲/; _ كا جواز: اسكے شرائط ۲۲/۳، ۸نيز ر_ك توحيد، حق، خدا، مشركين

مجاہدين:_ كا امر بالمعروف ۲۲/۴۱; _ كى زكوة۲۲/۴۱; _ كى نماز: اسے قائم كرنا ۲۲/۴۱; _ كا نہى از منكر ۲۲/۴۱; _ كى خصوصيات ۲۲/۴۱

مجرمين:_ كى سزا ۲۰/۷۱/مجسمہ:ر_ك سامري، بچھڑ

مجوسي:

۷۱۸

_ اہل كتاب ميں سے ۲۲/۱۷

مجوسيت:ر_ك توحيد

محاسبہ :ر_ك حساب لين

محبت:_ كا سرچشمہ ۲۰/۳۹نيز ر_ك خدا، گمراہ لوگ

محبت خدا:_ سے محروم لوگ ۲۲/۳۸

محبوبين:_ سے سوء استفادہ كرنا ۲۰/۸۸

محبوبيت:ر_ك موسى ، ابراہيم

محرمات: ۲۰/۶۹، ۲۲/۱۸،۳۰نيز ر_ك جاہليت

محروميت:دنيوى _ : اسكے اثرات ۲۲/۱۱

معاشرتى ماحول :_ كا جبر ۱۲/۷۴

مخالفين:_ كے ساتھ سلوك; اچھى روش ۲۱/۲۴نيز ر_ك صالح، آنحضرت(ص) ، نوح(ع) ، ہود(ع)

مدح:ر_ك خدا، خدا كا خوف ركھنے والے

مينجمنٹ:_ كى آفات ۲۰/۵۲; _ كى وحدت: اسكے اثرات ۲۱/۲۲نيز ر_ك سربراہان ادارات، ہارون

مدين:ر_ك موسى

مدينہ:_ كى طرف ہجرت ۲۲/۴۰

مذہب :ر_ك د ين نگرانى كرنا ر_ ك: سخن، شياطين، مستعد لوگ، نماز

مرتد:_ كے احكام ۲۰/۹۷; _ كو علاقہ بدر كرنا ۲۰/۹۷; _ يہوديت ميں ۲۰/۹۷; _ كا مغضوب ہونا ۲۰/۸۶

مرد:_ كا دھوكہ كھانا; اس كا پيش خيمہ ۲۰/۱۱۷نيز ر_ك انبياء

۷۱۹

مردے:انہيں زندہ كرنا ۲۱/۸۴، انہيں آخرت ميں زندہ كرنا ۲۰/۱۰۲، ۲۲/۶، ۷، ۶۶، انہيں آخرت ميں زندہ كرنے كے دلائل ۲۲/۵، ۶، ۷; انہيں زندہ كرنے سے عاجز ہونا ۲۱/۲۱; انہيں زندہ كرنے كا سرچشمہ ۲۱/۲۱نيز ر_ك ايمان

موت:_ كا تسلسل ۲۱/۴۴; _ كا حتمى ہونا ۲۱/۳۵، ۲۲/۶۶; _ كى حقيقت ۲۱/۳۵، ۲۲/۵; _ سے عبرت ۲۱/۴۴; _ كا عام ہونا ۲۱/۳۵; _ كا قيامت تك فاصلہ ۲۰/۱۰۳; _ كا نقش و كردار ۲۲/۷نيز ر_ك انبيائ، انسان، ايوب، بڑھايا، جہنم، راہبران، زندگي، عزرائيل، اولاد، آنحضرت(ص) ، مہاجرين، شريك حيات

مرواريد:ر_ك بہشتى لوگ

مريم:_ كا حمل: اس كا معجزانہ ہونا ۲۱/۹۱; اس كا سرچشمہ ۲۱/۹۱; _ كا تقرب ۲۱/۹۱; _ كى شخصيت ۲۱/۹۱; _ كى عفت ۲۱/۹۱; اسكے اثرات ۲۱/۹۱; كے فضائل ۲۱/۹۱ ; _ كا قصہ ۲۱/۹۱; اس سے عبرت ۲۱/۹۱; _ آيات الہى ميں سے ۲۱/۹۱; _ ميں روح پھونكنا ۲۱/۹۱نيز ر_ك ذكر

مست:ر_ك قرآن كى تشبيہات

مستعد لوگ:_ وں كى نگرانى ۲۰/۴۳

مستكبرين:_ كا گمراہ كرنا ۲۲/۹; _ كا سلوك: اسكى روش ۲۰/۶۳ ; _ كى حق دشمنى ۲۰/۶۳; _ كے مطالبے ۲۲/۹; _ كى دشمنى ۲۲/۹

مسجد:_ كا احترام ۲۲/۴۰; _ كى حفاظت ۲۲/۴۰

مسجدالحرام:_ كے آداب ۲۲/۲۹; _ كا امن ۲۲/۲۵; _ كى بركات ۲۲/۲۸; _ ميں پاكيزگى ۲۲/۲۹; _ كى تاريخ ۲۲/۲۵; _ ميں حقوق سے تجاوز كرنا ۲۲/۲۵; _ كو پاك كرنا: اسكى اہميت ۲۲/۲۶; _ كا خير ہونا ۲۲/۲۸; _ ميں ركوع ۲۲/۲۶; _ كى زيارت ۲۲/۲۵; _ كے آداب ۲۲/۲۶; _ كى تاريخ ۲۲/۲۵; _ ميں سجدہ ۲۲/۲۶; _ ميں طواف ۲۲/۲۶; كا عمومى ہونا ۲۲/۲۵; _ كے متولى ۲۲/۲۶; _ كى نگراني: اسكى اہميت ۲۲/۲۶; _ سے روكنا ۲۲/۲۵; اس كا ممنوع ہونا ۲۲/۲۵; اس ميں عبادت سے روكنا ۲۲/۲۵; _ميں نماز ۲۲/۲۶; _ كى خصوصيات ۲۲/۲۵نيز ر_ك ابراہيم، جزيرة العرب

۷۲۰

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750