ثنائے محمد(ص)
0%
مؤلف: ایاز صدیقی
زمرہ جات: شعری مجموعے
صفحے: 70
مؤلف: ایاز صدیقی
زمرہ جات:
مشاہدے: 31167
ڈاؤنلوڈ: 2479
تبصرے:
- معجزہ ہے آیۂ والنجم کی تفسیر کا
- دل روضۂ رسولؐ پہ محوِ سجود تھا
- دل کو آئینہ دیکھا ، ذہن کو رسا پایا
- مُنہ سے جب نامِ شہنشاہِ رسولاں نکلا
- آنکھیں لہو لہو تھیں ، نہ دل درد درد تھا
- رُخِ ابرِ کرم عنواں ہے میرے بابِ ہجراں کا
- ہر گوشہ آسماں ہے زمینِ حجاز کا
- آپ آئے ذہن و دل میں آگہی کا در کھلا
- اللہ اللہ کیا سفر کیا روح پرور خواب تھا
- حشر تک شافعِ محشر کا ثنا خواں ہونا
- میرے ہاتھوں میں بیاضِ نعت کا شیرازہ تھا
- ملا ہے جب سے پروانہ محمدؐ کی گدائی کا
- مجھ پہ جب لطفِ شہِ کون و مکاں ہو جائے گا
- اللہ رے فیضِ عام شہِ خوش نگاہ کا
- آپ کے نام سے موسوم ہے دیواں میرا
- حریمِ نور کے آئینہ گر در و دیوار
- آیا ہوں آج آپ کا دربار دیکھ کر
- ہر نبی شاہدِ خدا نہ ہوا
- محوِ کرم ہے چشمِ پیمبر، کہے بغیر
- متاعِ سخن ، نقدِ مدحت سلامت
- جس جگہ بے بال و پر جبریل سا شہپر ہوا
- آپ آئے نفرتیں سر در گریباں ہو گئیں
- شکوہ گزارِ چرخ ستمگر نہیں ہوں میں
- کبھی تو ہونگے مِرے رہنما براہِ حجاز
- اشکوں کی زباں اور ہے لفظوں کی زباں اور
- ابھی تو خواب ہی دیکھا ہے شہرِ طیبہ کا
- گردِ رہِ مدینہ کے قابل نہیں رہا
- جُز غمِ ہجرِ نبی ہر غم سے ہوں ناآشنا
- جادۂ مدینہ ہے اور کارواں اپنا
- آپ کے نام سے موسوم ہے دیواں میرا
- دل کی دھڑکن کا ہم آہنگِ دعا ہو جانا
- آپ کی یاد تھی بس آپؐ کے بیمار کے پاس
- دل سلامت رہے رحمت کی نظر ہونے تک
- عشقِ رسول ایاز ! " خدا سے سوا " نہ مانگ
- میں نے مدحت کا ارادہ جو سرِ دل باندھا
- کاش اول ہی سے دل ان کا ثنا خواں ہوتا
- اگر سارا زمانہ حاملِ عشقِ خدا ہوتا
- مصروفِ حمدِ باری و مدحِ حضور تھا
- مصروفِ رنگ و بُو ہے سپاہِ ہوائے گل
- تیرا کہنا مان لیں گے اے دلِ دیوانہ ہم
- پہلے زبانِ شوق سے حمدِ خدا کروں
- روح طیبہ کی فضا میں ہے مِرے تن میں نہیں
- درِ آقا پہ شب و روز کی زنجیر نہیں
- یوں تو ہر اک پھول میں تھا رنگِ رخسارِ چمن
- جہاں اُن کے نقشِ قدم دیکھتے ہیں
- گردش میں ہے فلک نہ زمیں پیچ و تاب میں
- شاعر بنا ہوں مدحتِ خیرالبشر کو میں
- اب زمانے سے کوئی شکوۂ بیداد نہیں
- ہم جو تمہیدِ ثنا باندھتے ہیں
- قصۂ شقِّ قمر یاد آیا