دستور المرکبات (اصول و قوانین ترکیب ادویہ)

دستور المرکبات (اصول و قوانین ترکیب ادویہ)0%

دستور المرکبات (اصول و قوانین ترکیب ادویہ) مؤلف:
زمرہ جات: متفرق کتب

دستور المرکبات (اصول و قوانین ترکیب ادویہ)

مؤلف: اقبال احمد قاسمی
زمرہ جات:

مشاہدے: 69685
ڈاؤنلوڈ: 4998

تبصرے:

دستور المرکبات (اصول و قوانین ترکیب ادویہ)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 120 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 69685 / ڈاؤنلوڈ: 4998
سائز سائز سائز
دستور المرکبات (اصول و قوانین ترکیب ادویہ)

دستور المرکبات (اصول و قوانین ترکیب ادویہ)

مؤلف:
اردو

کشتۂ گئو دَنتی (ہڑتال طبقی)

افعال و خواص اور محل استعمال

فالج، لقوہ ، خدر، تشنج بلغمی، وجع المفاصل، ضعف اعصاب، ضعف باہ، خواتین میں ولادت کے بعد کے بخاروں اور ہرقسم کے بخار میں مفید ہے۔

جز خاص

گئو دنتی۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

گئو دنتی ۵۰ گرام ، نیم کوب کر کے مٹی کے کوزہ میں اوپر نیچے اسگند ناگوری ۵۰ گرام بچھا کر رکھیں۔ اوپر سے تھوڑا شیرۂ گھی کوار ڈال کر کوزہ کا منھ بند کر کے گلِ حکمت کریں اور بیس کلو اُپلوں کی آنچ دیں۔ سرد ہونے پر نکالیں۔ کشتہ تیار ہے۔

مقدار خوراک

۱۲۵ تا ۲۵۰ ملی گرام مختلف امراض کی رعایت سے مناسب بدرقہ کے ساتھ استعمال کرائیں۔

کشتۂ مثلّث

وجہ تسمیہ

قلعی، جست اور سیسہ تین اجزاء پر مشتمل ہونے کی وجہ سے یہ کشتہ مثلث کہلاتا ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

سُرعتِ انزال، جریان اور ضعف باہ کے لئے مخصوص ہے۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

قلعی، جست،سیسہ ہر ایک ۱۰ گرام ،تینوں کو چھوٹی کڑاہی میں پگھلائیں اور سات مرتبہ روغن گاؤ میں بجھائیں۔ اِس کے بعد پگھلا کر اُس میں پوست خشخاش کا سفوف ۲۵۰ گرام ایک ایک چٹکی ڈالتے جائیں اور لوہے کی سیخ سے ہلاتے رہیں۔ یہاں تک کہ خشخاش کا پورا سفوف ختم ہو جائے اور یہ تینوں دوائیں راکھ ہو جائیں۔ اِس کے بعد راکھ کو ترش دہی میں تین گھنٹہ تک کھرل کر کے ٹکیہ بنا کر مٹی کے کوزہ میں بند کریں اور گل حکمت کر کے پندرہ کلو اُپلوں کی آنچ دیں۔ پھر اِسی طرح کھرل کر کے پانچ مرتبہ آنچ دیں۔ بسنتی رنگ کا کشتہ تیار ہوگا۔ حسب ضرورت استعمال میں لائیں

مقدار خوراک

۱۲۵ تا ۲۵۰ ملی گرام ،مناسب بدرقہ کے ساتھ۔

کشتۂ مرجان سادہ

وجہ تسمیہ

اپنے جزءِ خاص مرجان کے نام سے سوموم ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

ضعف دِماغ، نزلہ زکام، سعال ، ضیق النفس، جریان اور ضعفِ اشتہا میں مفید ہے، مقوی قلب و دماغ ہے۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

مرجان ۵۰ گرام چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے مصری ۱۰۰ گرام باریک نیچے اوپر بچھا کر مٹی کے کوزہ میں رکھیں اور گلِ حکمت کر کے ۱۰ کلو اُپلوں کی آنچ دیں۔ سرد ہونے پر کام میں لائیں۔ کشتہ تیار ہے۔

مقدار خوراک

۶۰ ملی گرام تا ۲۵۰ ملی گرام، مناسب بدرقہ کے ساتھ۔

کشتہ مرجان جواہر وال

افعال و خواص اور محل استعمال

مقوی قلب و دماغ و جگر ، ضعف دماغ میں خاص اثر رکھتا ہے۔ نزلہ مزمن میں تریاق صفت اور جریان میں مفید ہے۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

مرجان دس گرام ،یاقوت ۳ گرام، عنبر، وَرق نقرہ ۳ گرام ،وَرق طِلاء ایک گرام، زمرد پانچ گرام۔ تمام ادویہ کو عرق کیوڑہ میں خوب کھرل کریں۔ اِس کے بعد ٹکیہ بنا کر مٹی کے کوزہ میں گل حکمت کر کے خشک ہونے پر دس کلو اُپلوں کی آنچ دیں اور کشتہ تیار کریں۔

مقدار خوراک

۳۰ تا ۶۰ ملی گرام ہمراہ خمیرۂ گاؤ زباں۔

کشتۂ مرگانگ

افعال و خواص اور محل استعمال

قلت دم ، ضعفِ ہضم اور جریان میں مفید ہے۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

گندھکِ اَملسار، نوشادر،قلعی ، پارہ ہم وزن لے کر رانگ اور پارہ کو عقد کریں۔ اس کے بعد آتشی شیشی میں ڈال کر گل حکمت کر کے آنچ پر رکھیں۔ شیشی کے منھ میں سیخ چلاتے رہیں تاکہ منھ بند نہ ہو ، لیکن یہ خیال رہے کہ سیخ دوا میں نہ لگنے پائے، جب زرد دھواں نکلنے لگے تو آگ سے اُتار لیں اور سرد ہونے پر شیشی سے نکال کر حفاظت سے رکھ لیں اور استعمال میں لائیں۔

مقدار خوراک

۳۰ ملی گرام۔

کشتہ ہڑتال طبقی

افعال و خواص اور محل استعمال

ضیق النفس ، سعال مزمن اور امراض بارِدہ میں مفید ہے۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

ہڑتال طبقی دس گرام کو چار روز تک متواتر شیر مدار میں کھرل کر کے قرص بنا کر خشک کریں۔ پھر دو کچی اینٹوں میں گڑھا کھود کر وہ قرص رکھیں اور اینٹوں کو ایک دوسرے سے پیوست کر کے اچھی طرح گل حکمت کریں اور خشک ہونے کے بعد تین کلو اُپلوں کی آنچ دیں۔

مقدار خوراک

۱۲۵ ملی گرام۔

کشتہ ہیرا کسیس(زاج اخضر)

وجہ تسمیہ

اپنے جز ء خاص کے نام سے موسوم ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

مولِّد دم ، بدن کی عام کمزوری کو رفع کرتا ہے۔ خارش، برص، سیلان الرَّحم اور حمیات مزمنہ میں مفید ہے۔ نافع عِظم طحال ، عسرالبول و عسر طمث۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

ہیرا کسیس کو گھی کوار ، کٹائی خرد اور ستیا ناسی کے رس میں بالترتیب تین دِن تک سحق کریں۔ خشک ہو جانے پر تین چار یوم تک تیز ترش دہی میں ڈالے رکھیں۔ گاڑھا ہونے پر پھر سحق کریں اور ۱۰ ۔ ۱۰ گرام کی ٹکیاں بنا کر سُکھائیں ، پھر بھنگرہ کے سفوف کے درمیان ٹکیوں کو رکھ کر ’’گج پٹ‘‘ کی آنچ دیں اور سرد ہونے پر نکال کر استعمال کریں۔

مقدار خوراک

۱۲۵ ملی گرام تا ۲۵۰ ملی گرام ہمراہ مکھن یا بالائی۔

گلقند، گل شکر، گل انگبین

وجہ تسمیہ

گل قند ایرانی اطبّا کی ایجادات میں سے ہے جیسا کہ اِس کے نام کی فارسی ترکیب سے بھی واضح ہے۔گلقند اور گل انگبین وغیرہ ناموں کے مرکبات حقیقت میں مربیٰ ہی جات ہیں جن میں پھلوں کے بجائے پھولوں کو شکر یا شہد کے قوام میں پروردہ کر لیا جاتا ہے۔ اگر گل قند بنانے کے لئے تازہ پھول میسّر نہ آ سکیں تو خشک پھولوں کو کسی عرق مثلاً عرق گلاب یا آبِ سادہ میں کچھ دیر تک تر رکھنے کے بعد نکال کر حسبِ ترکیب معروف شیرینی ملا کر بھی گل قند تیار کیا جا سکتا ہے۔

چونکہ یہ مرکب گل اور قند سے تیار کیا جاتا ہے اِس لئے اِس کو اِنہی دو لفظوں سے موسوم کیا گیا ہے۔ ابتداء میں اِسے گلاب اور شہد سے تیار کیا گیا تھا اور اِس کے لئے گل انگبین کی اصطلاح وضع کی گئی تھی لیکن بعد میں شہد کے بجائے شکر اور گلاب کے علاوہ دوسرے پھولوں کو بھی مخصوص فوائد کی غرض سے استعمال کیا جانے لگا، چنانچہ گلقندِ سیوتی، گلقند ماہتابی، گلقندِ بنفشہ، گلقندِ بانسہ، گلقندِ خیار شنبری وغیرہ کے عنوان سے یہ مرکب موسوم ہوا۔

اِس کی دو قس میں ہیں : ( ۱) آفتابی ( ۲) آبی۔

( ۱) گل قند آفتابی اُس گل قند کو کہتے ہیں جو پھولوں اور شیرینی کو باہم ملا کر کسی برتن میں رکھ کر دو ہفتہ تک دھوپ میں رکھا جاتا ہے۔ اِس میں قوتِ ملیَّنہ زیادہ ہوتی ہے۔

( ۲) گل قند آبی اُس گلقند کو کہتے ہیں جو پھولوں اور شیرینی کو آپس میں ملا کر ایک برتن میں جس کا چوتھائی حصہ خالی ہو، ڈال کر برتن کے منھ کو بند کر دیتے ہیں اور تین ہفتہ تک پانی میں اُس برتن کو ڈوبا رہنے دیتے ہیں۔ اِس گلقند میں تبرید و ترطیب کی قوت زیادہ ہو تی ہے۔ جو گل قند بجائے شکر کے شہدسے بنایا جاتا ہے اُس کو گل قند عسلی یا جلنجبین کہتے ہیں۔ اِس میں اسہال اور اخراجِ بلغم کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

گل سُرخ تازہ تین گنی قند سفید ملا کر تھوڑا عرق گلاب چھڑک کر ہاتھ سے ملیں اور دھوپ میں رکھیں اور تین چار روز بعد استعمال کریں۔

مقدار خوراک

۲۵ تا ۵۰ گرام۔

گلقند بنفشہ

افعال و خواص اور محل استعمال

ملیِّن اور منقّی دماغ ہے۔ نزلہ و زکام کو فائدہ دیتا ہے۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

گل بنفشہ تازہ لے کر اُس میں تین گنی قند سفید ملا کر دھوپ میں رکھیں اور تین چار روز بعد استعمال میں لائیں۔ بہت مفید ہوگی۔

گلقند سیوتی

افعال و خواص اور محل استعمال

مقوی قلب ،دافع وحشتِ قلب و خفقان۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

گل سیوتی میں قند سفید تین گنی ملا کر عرق بید مشک چھڑک کر ہاتھ سے ملیں اور تین چار روز سایہ میں رکھیں۔ گل قند تیار ہو جائے گی۔

مقدار خوراک

۲۵ گرام ہمراہ عرق گاؤ زباں ۱۲۵ ملی لیٹر۔

گلقند گلاب

افعال و خواص اور محل استعمال

قبض کو دور کرتا ہے اور معدہ و دماغ کو قو ت دیتا ہے۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

گلِ سُرخ تازہ تین گنی قند سفید ملا کر تھوڑا عرق گلاب چھڑک کر ہاتھ سے ملیں اور دھوپ میں رکھیں اور تین چا ر روز بعد استعمال میں لائیں۔

مقدار خوراک

۲۵ تا ۵۰ گرام۔

گلقند ماہتابی

افعال و خواص اور محل استعمال

خفقان و وَحشت کو دور کرتا ہے۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

گلِ چاندنی قند سفید، تین گنی ملا کر قدرے عرق گلاب چھڑک کر ہاتھ سے ملیں اور چاندنی رات میں اِس طرح رکھیں کہ چاند کی روشنی اُس پر پڑے۔ ایک ہفتہ میں قابلِ استعمال ہو جائے گی۔

مقدار خوراک

۱۰ تا ۲۵ گرام۔

لُبوب

وجہ تسمیہ

لُبوب لُب کی جمع ہے، جس کے معنی مغز کے ہیں۔ چونکہ اِس مرکب میں مغزیات بطور جزءِ اعظم شامل کئے جاتے ہیں ، اِس لئے لُبوب کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ یہ ضعف باہ اور اعضائے رئیسہ کو تقویت دیتے ہیں اور محافظِ قویٰ ہوتے ہیں۔

لُبوب کی ایجادو اختراع اوراُس کے نسخوں کی تدوین اطِبّاء متاخرین کی کوششوں کا ثمرہ ہے۔لُبوب کو معاجین کی اقسام میں شمار کیا جاتا ہے۔

لُبوب بارِد

افعال و خواص اور محل استعمال

رقّت منی، سرعت انزال، جَریَان اور کثرت احتلام میں مفید ہے۔

جزءِ خاص

خشخاش سفید

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

مغز بادامِ شیریں ، تخم خشخاش سفید، ہر ایک ۱۸ گرام مغز تخم کدوئے شیریں ، زنجبیل، خولنجان، شقاقل ،ہر ایک ۱۵ گرام، مغز تخم خرپزہ ،مغز تخم خیار،مغز تخم خیارزہ،تخم خرفہ ہر ایک ۱۰ گرام، کتیرا ۰ ۷ گرام، مغز چلغوزہ، تودری زرد، تودری سُرخ ، تخم گذر، تخم ہلیون ہر ایک ۴ گرام۔تمام ادویہ کو کوٹ چھان کر ترنجبین ایک کلو صاف کر کے قوام بنا کر دواؤں کو ملائیں اور مرکب کو استعمال میں لائیں۔

مقدار خوراک

۵ تا ۱۰ گرام

لُبوب صغیر

افعال و خواص اور محل استعمال

مقوی باہ، مقوی گردہ و مثانہ اور مولِّد منی ہے۔

جزءِ خاص

مغز چلغوزہ

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

مغز بادام شیریں ،مغز اخروٹ، مغز حبۃ الخضراء، مغز چلغوزہ، مغز حب الزلم، مغز فُندق، مغز پستہ، نارجیل تازہ، مغز حب القِلقِل، خشخاش سفید، تودری زرد، تودری سرخ، کنجد مقشر بہمن سُرخ، بہمن سفید، قرفہ، زنجبیل ، فلفل دراز، عاقر قرحا، کباب چینی شقاقل مصری، خولنجان ، تخم جرجیر ، تخم پیاز، تخم شلغم، تخم اسپست، تخم ہلیون سب دوائیں ہم وزن لے کر کوٹ چھان کر سہ چند شہد خالص کے قوام میں ملائیں۔

مقدار خوراک

۵ تا ۷ گرام، ہمراہ آبِ سادہ یا شیر گاؤ۔

لُبوب کبیر

افعال و خواص اور محل استعمال

مقوی باہ، مقوی اعصاب ، مقوی قلب و دماغ،مقوی گردہ، مولد منی،مسمّن بدن، مفرِّح۔

جزء خاص

مغز سر کنجشک

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

ثعلب مصری، نارجیل تازہ، مغز سرکنجشک، خشخاش سفید ہر ایک ۳۰ گرام مغز پستہ، مغز بادام، مغز فندق، مغز حبۃ الخضراء ، مغز اخروٹ، مغز چلغوزہ، مغز حب الزلم ماہی روبیاں ، خولنجان، شقاقل مصری، بہمن سُرخ، بہمن سفید، تودری سُرخ، تودری زرد، زنجیبل ،کنجد مقشر، دار چینی ہر ایک ۱۵ گرام برادہ قضیب گاؤ، سورنجان ،بوزیدان ، مکوء خشک ہر ایک ۱۲ گرام سنبل الطیب، سعد کوفی قرنفل کباب چینی، اندر جو شیریں ، درونج، عقربی، زرنباد، حب القلقل، تخم گذر، تخم پیاز ،تخم ترب ، تخم شلغم، تخم اسپست، تخم ہلیون ہر ایک ۱۰ گرام جاوتری، جائفل، اُشنہ، فلفل دراز، ہر ایک ۷ گرام ، پنیرمایہ شتر اعرابی، زعفران ، مصطگی ہر ایک ۱۲ گرام عود خام ۸ گرام عنبر اشہب ۴ گرام، مشک ۲ گرام ، ورق طِلاء ۳۰ عدد، ورق نقرہ ۵۰ عدد۔ تمام ادویہ کو کوٹ چھان کر سہ چند شہد خالص کے قوام میں ملاکر مرکب تیار کریں۔

مقدار خوراک

۵ گرام۔

لَعوق

وجہ تسمیہ

لعوق عربی زبان کا لفظ ہے جس کا معنی چاٹنے کی چیز ہے چونکہ یہ مرکب چاٹ کر استعمال کیا جاتا ہے، اِس لئے اِس کو لَعوق کا نام دیا گیا۔ اِس کا استعمال آلات تنفُّس کے ساتھ مخصوص ہے۔ لعوق کا موجد جالینوس ہے۔

لعوق بھی دراصل ایک قوامی مرکب ہے جس کا قوام شربت سے گاڑھا اور معجون سے رقیق ہوتا ہے۔ لعوق زیادہ تر امراضِ حلق و حلقوم اور صدر وریہ میں مستعمل ہے۔ یہ اپنی لزوجت اور لیس کی وجہ سے حلق ومری سے قدرے تاخیر سے گزرتا ہے اور اِس کا انجذاب عروق کے ذریعہ تدریجاً ہوتا رہتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ لعوقات کے استعمال کے بعد پانی پینے کی ہدایت نہیں کی جاتی ہے۔ لعوقات اپنی لزوجت کی وجہ سے مقامی طور پر عروق خشنہ پر اثر انداز ہوتے ہیں اور بلغم کا اِخراج آسان ہو جاتا ہے۔

اگر لعوق صرف خشک ادویہ سے بنانا ہو تو اُن کا سفوف تیار کر کے شکر کے قوام میں یا شہدِ کف گرفتہ میں آہستہ آہستہ شامل کر کے مخلوط کرنے کے بعد تیار کرتے ہیں ، لیکن اگر لعوق کے نسخہ میں جوشاندہ یاخیساندہ والی ادویہ شامل کرنی ہوں تو پہلے اُس کا جوشاندہ یا خیساندہ تیار کر کے چھان کر اُس میں شہد، شکر یا مصری شامل کر کے قوام بنائیں۔ اِس کے بعد اگر اِس میں کچھ خشک ادویہ ہوں مثلاً صمغ عربی، کتیرا یا رُبُّ السوس وغیرہ تو اِس صورت میں مجوَّزہ سفوف کو قوام تیار کر کے آگ سے علاحدہ کر لینے کے بعد ہی شامل کیا جائے۔

اگر لعوق میں مغز املتاس شامل کرنا ہو تو اُس کا جوشاندہ نہیں بنانا چاہیے کیونکہ جوش دینے سے خیار شنبر کی قوت ضعیف ہو جاتی ہے۔ لہٰذا باقی ماندہ ادویہ کا جوشاندہ تیار ہو جانے کے بعد اِس میں مغز املتاس کو گھول کر چھان لیا جائے۔ پھر مصری، شکر یا شہد کو شامل کر کے قوام تیار کار جائے۔ اِس کا قوام شربت سے گاڑھا اور معجون سے رقیق ہونا چاہیے۔ لعوق کے قوام میں ماہرینِ صیدلہ نے ادویہ کے وزن سے ۵ گنا وزن تک شکر شامل کرنے کی اجازت دی ہے۔

لعوق بادام

وجہ تسمیہ

بادام جزء خاص ہے، اِس لئے اِس نام سے موسوم ہوا۔

افعال و خواص اور محل استعمال

سعال یابس اور سل میں مفید ہے۔

جزءِ خاص

مغز بادام شیریں۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

نشاستہ ٔ گندم،کتیرا، صمغ عربی ، مغز تخم خیار، مغز تخم کدوئے شیریں ہر ایک ۲۰ گرام رُبُّ السوس ، تخم خشخاش سفید، بہدانہ شیریں ہر ایک ۳۰ گرام آرد باقلا ، تخم خطمی ہر ایک ۴۰ گرام، مغز بادام شیریں ، مویز منقیٰ ہر ایک ۵۰ گرام ، مویز منقیٰ کو روغن گاؤ میں پکائیں اور پیس کر مغزیات کا سفوف شامل کر کے خوب ملائیں۔ اِس کے بعد دیگر دوائیں پیس کر ملائیں اور شربت انار شیریں بقدرِ ضرورت لے کر یا پھر قند سفید دواؤں کا سہِ چند لے کر قوام بنائیں اور مرکب کو محفوظ کر لیں۔

مقدار خوراک

۵ تا ۱۰ گرام۔

لعوقِ خشخاش

افعال و خواص اور محل استعمال

سعال، نفث الدم اور سل میں افادیت رکھنے کے علاوہ نیند لاتا ہے اور جنون کو فائدہ دیتا ہے۔سعال یابس اور نزلۂ حار میں مفید ہے۔

جزءِ خاص

پوست خشخاش

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

پوست خشخاش (مع تخم) ،عناب ہر ایک ۲۰ گرام رات کو پانی میں بھگو کر صبح کو جوش دیں۔ جب نصف پانی رہ جائے تو مل کر صاف کر کے قند سفید نصف کلو کا قوام بنائیں اور نشاستہ، کتیرا، صمغ عربی، مغز بادام، مغز تخم کدوئے شیریں ہر ایک ۱۵ گرام باریک پیس کر اِضافہ کریں۔

مقدار خوراک

دِن میں ۳ ۔ ۴ مرتبہ تقریباً ۲۰ گرام چٹائیں۔

لعوق خیار شنبر

وجہ تسمیہ

اپنے جزءِ خاص خیار شنبر کے نام سے موسوم ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

خشونَتِ حلق، سرفہ، ذات الجنب اور ضیق النفس میں مفید ہے۔ تلئین شکم کرتا ہے۔مخرج بلغم، مخرج رطوبات نزلاوی مزلق و مسہل بلغم، مسہل اخلاط۔

جزءِ خاص

خیار شنبر۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

عناب ،سپستاں ہر ایک ۱۵ عدد بنفشہ ۹ ؍ گرام سناء مکی ۱۵ گرام رات کو ۷۵۰ ملی لیٹر پانی میں بھگو کر صبح جوش دیں۔ جب نصف پانی رہ جائے اُتار کر مل کرصاف کر کے مغز املتاس ۴۵ گرام شیر خشت ۱۵ گرام خمیرہ بنفشہ ۳۰ گرام ترنجبین ۶۰ گرام ملا کر دوبارہ چھانیں اور قند سفید ۲۵۰ گرام شامل کر کے ہلکی آگ پر قوام کے لئے رکھیں۔ قوام غلیظ ہونے پر روغنِ بادام شیریں ۵ ملی لیٹر کا اِضافہ کریں۔

مقدار خوراک

۱۰ تا ۲۰ گرام۔

لعوق سپستاں

وجہ تسمیہ

اپنے جزء خاص کے نام سے منسوب و موسوم ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

نزلہ اور کھانسی میں مفید ہے۔ مخرج بلغم،منفث بلغم، ملیِّن صدر ہے۔

جزءِ خاص

سپستاں

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

سپستاں ۴۰ عدد، عناب ۲۵ عدد ، اصل السوس ، تخم خطمی ، تخم خبازی، پرسیاؤ شاں ،گاؤ زباں ، گل زوفا خشک ہر ایک ۱۰ گرام بہدانہ شیریں ۵ گرام انجیر زرد ۲۰ عدد مویز منقیٰ ۵۰ عدد پوست خشخاش ۷۵ گرام رات کو پانی میں بھگو کر صبح جوش دیں اور صاف کر کے قند سفید دواؤں کے وزن سے سہ چند ملا کر قوام بنائیں۔ قوام غلیظ ہونے پر رب السوس ۱۰ گرام، شکر تیغال ۱۰ گرام تخم خشخاش ۱۰ گرام اور جو مقشر ۱۰ گرام داخل کر کے لعوق بنائیں۔

مقدار خوراک

۵ تا ۱۰ گرام۔

لعوق کتاں

افعال و خواص اور محل استعمال

بلغمی کھانسی اور ضیق النفس میں مفید ہے۔

جزءِ خاص

تخم کتاں

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

لعاب تخم کتاں ، نصف کلو میں قند سفید اور شہد خالص ہر ایک ایک کلو شامل کر کے قوام بنائیں۔

مقدار خوراک

۱۰ تا ۲۰ گرام۔

لعوق معتدل

افعال و خواص اور محل استعمال

سعال، نزلہ حار اور زکام میں مفید ہے۔

جزء خاص

رب السوس

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

مغز بادام شیریں ، مغز تخم کدوئے شیریں ہر ایک ۱۰ گرام صمغ عربی کتیرا، نشاستہ رُبُّ السوس ہر ایک ۱۵ گرام، تمام ادویہ کو کوٹ چھان کر قند سفید ۲۰ گرام کے قوام میں ص شامل کریں اور استعمال میں لائیں۔

مقدار خوراک

۱۰ گرام۔

لعوق نزلی

افعال و خواص اور محل استعمال

نزلہ اور کھانسی میں سریع الاثر ہے۔

جزءِ خاص

خشخاش۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

اصل السوس مقشر ۱۵ گرام ، تخم خطمی، بہدانہ ، ہر ایک ۲۰ گرام رات کو پانی میں بھگو دیں۔ صبح کو جوش دے کر مل چھان کر قند سفید نصف کلو کے قوام میں ملائیں۔ پھر مغز بہدانہ صمغ عربی کتیرا ، ہر ایک ۱۵ گرام خشخاش سیاہ خشخاش سفید ہر ایک ۱۸ گرام باریک سفوف کر کے قوام میں شامل کریں۔

مقدار خوراک

۵ تا ۱۰ گرام۔

لعوق نزلی آب تربوز وال

وجہ تسمیہ

آبِ تربوز کی شمولیت کی وجہ سے یہ نام دیا گیا۔

افعال و خواص اور محل استعمال

نزلہ، خشک کھانسی اور سل میں مفید ہے۔

جزءِ خاص

آبِ تربوز۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

تخم خشخاش ،صمغ عربی کتیرا، نشاستہ گندم ، ہر ایک ۱۵ گرام، مغز تخم کدو،مغز تخم خیارین، مغز تخم خرفہ، مغز تخم کاہو، ہر ایک ۱۸ گرام مغز بادام شیریں ۳۰ گرام، روغن بادام ۶۰ گرام، ترنجبین ۱۵۰ گرام، آبِ تربوز ۱۰۰ ملی لیٹر پہلے مغزیات کا شیرہ نکالیں۔ پھر ترنجبین حل کر کے چھانیں۔ اُس کے بعد آبِ تربوز ملا کر قوام بنائیں۔ اور اخیر میں باقی دوائیں اور روغنِ بادام شامل کر کے استعمال میں لائیں۔

مقدار خوراک

۵ ۔ ۵ گرام دِن میں چار مرتبہ بطور لعوق چاٹیں۔