صحیفہ زھراء سلام اللہ علیھا

صحیفہ زھراء سلام اللہ علیھا 0%

صحیفہ زھراء سلام اللہ علیھا مؤلف:
زمرہ جات: فاطمہ زھرا(سلام اللّہ علیھا)

صحیفہ زھراء سلام اللہ علیھا

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مؤلف: علی اصغر رضوانی
زمرہ جات: مشاہدے: 11239
ڈاؤنلوڈ: 3764

تبصرے:

صحیفہ زھراء سلام اللہ علیھا
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 19 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 11239 / ڈاؤنلوڈ: 3764
سائز سائز سائز
صحیفہ زھراء سلام اللہ علیھا

صحیفہ زھراء سلام اللہ علیھا

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

جناب سیدہ سلام اللہ علیھا کی نماز اور اس کے متعلق دعائیں

۵۔ نماز وتر کے بعد آنحضرت(ص) کی

روایت ہے کہ پیغمبر نے اپنے اصحاب کو جہاد کی جانب رغبت دلائی۔ تو حضرت فاطمہ نے جہاد میں شرکت کے لئے پیغمبر سے پوچھا تو پیغمبر نے ارشاد فرمایا کہ تجھے ایک ایسی چیز کی طرف راہنمائی کرتا ہوں جو بظاہر چھوٹی ہے لیکن اس کے انجام دینے میں اجر و ثواب بہت زیادہ ہیں۔ ہر مومن مرد و عورت اگر نماز کے بعد دو سجدے انجام دے اور ہر سجدے میں پانچ مرتبہ درج ذیل دعا پڑھے۔

"سبوح قدوس رب الملائکة والروح"

پاک و پاکیزہ ہے وہ ذات ہے جو فرشتوں اور روح کا پرورگار ہے۔

تو اللہ سبحانہ سجدہ سے سر اٹھانے سے پہلے ہی اس کے تمام گناہ معاف کردیتا ہے اور اس کی دعاؤں کوقبول کرتا ہے اور اگر اس رات مر جائے تو وہ شہید قرار پاتا ہے۔

۶۔ تعقیبات نماز ظہر

پاک ہے وہ ذات جو صاحب عزت و عظمت ہے جو جلالت و بزرگی پر فائز ہے۔

پاک ہے وہ ذات جو بہت زیادہ عزتوں کی مالک اور ہمیشہ سربلند اور سرفراز ہے۔

پاک ہے وہ ذات جس کا ملک تمام تر شان و شوکت کے ساتھ قائم و دائم رہنے والا ہے۔

سب تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لئے ہیں جس کی نعمتوں کی وجہ سے علم و عمل میں اس کی ذات کی طرف سے توجہ میں اور اور تمام تعریفیں اسی کی ہیں جس نے اپنی کتاب کی کسی چیز کا انکار کرنے والا نہیں بنایا۔ نہ کسی حکم کے بارے میں پریشان رکھا۔ سب تعریفیں اللہ کے لئے سزاوار ہیں جس نے مجھے اپنے دین کی راہنمائی کی اور اس کی توفیق سے اور اس کے سوا کسی کی عبادت نہیں کی۔

بارالھا: میں تجھ سے توبہ قبول ہوجانے والوں کی التجا اور ان کا عمل، نجات پانے والے اور ان کا ثواب، مومنین کی تصدیق اور ان کا توکل جان کنی کے وقت آرام و راحت حساب کے وقت امن و سلامتی کی خواستگار ہوں۔ موت کو میرے لئے بہترین غائب قرار دے کہ میں اس کی منتظر ہوں اور اس چیز کو کہ جس سے میں مطلع ہوجاؤں کو میرے لئے مفید قرار دے۔

اور جب میری موت کا وقت قریب ہو اور اس وقت جب موت مجھے آدبوچے اور میری جان سینے کی ہڈیوں میں پہنچے، اور ااس وقت جب میری جان حلق میں پہنچے اور اس وقت جب میں دنیا سے رخصت ہو رہی ہوں اور اس گھڑی جب مجھے نفع و نقصان سختی اور آسانی کے فراہم کرنے کا اختیار نہ ہو، تو اے بارالھا اس وقت مجھے اپنی رحمت سے نواز اور اپنی عنایات سے بہرہ مند فرما اور اپنی کرامت و بزرگواری کی بشارت عطا فرما۔

اور میری موت سے پہلے اور میری روح قبض کرنے سے قبل اور جب ملک الموت کو میری جان لینے کیلئے مسلط کرے تو مجھے اپنی کرامت کی بشارت سے نواز، اپنی بشارت جو فقط تیری جانب سے ہو جو میرے قلب کو اطمینان بخش دے اور میری جان کو شادمان کردے اور میری آنکھوں کو نورانی کردے اور میرے چہرے کو مسرور بنا دے اور میرے رخساروں کو تازگی عطا کرے جو میرے قلب و جان کیلئے آرام بخش ہو بلکہ ایسی بشارت جو میرے بدن کے تمام اعضاء کو آرام اور آسودگی عطا کرے۔

تاکہ تیری مخلوقات میں سے جو بھی مجھے دیکھے اور تیرے بندوں میں سے جو بھی میری باتیں سنے ان پر رشک طاری ہو جائے، مجھ پر موت کی سختیوں کو آسان فرما اور اسکی تکالیف کو مجھ سے دور رکھ اور اس کی شدت سے محفوظ رکھ اور اس کی بیماری کو مجھ سے برطرف فرما اور اس کے ہم و غم کو مجھ سے دور رکھ اور مجھے اس کے فتنوں اور غموں سے محفوظ فرما اور مجھے اس کے شر اور جو وہاں موجود ہوں ان کے شر سے پناہ دے، اس کی نیکی اور ان کی اچھائیاں جو اس زمانے میں موجود ہیں اور وہ اچھائیاں جو بعد میں واقع ہوں ان سے بہرہ مند فرما۔

بارالھا: جب مجھے موت آجائے اور میری روح میرے بدن سے پرواز کرجائے تو میری روح کو پاکیزہ ارواح قرار دینا اور میری جان کو صالحین کے ساتھ اور میرے جسم کو پاک بدنوں کے ساتھ اور میرے اعمال کو اپنی بارگاہ میں مقبول قرار دینا۔

پھر مجھے قبر کی جگہ عطا فرما۔ جو میرے بدن کوچھپائے اور وہ جگہ جہاں میرے گوشت کو ریزہ ریزہ کیا جائے اور میری ہڈیوں کو دفن کیا جائے اور جہاں میں تنہا اور بے سہارہ چھوڑ دی جاؤں جہاں میں کسی قسم کی قدرت نہ رکھتی ہوں۔

بارالھا: شہر والوں نے مجھے تنہا کردیا ہے اور لوگوں نے مجھے اپنے حال پر چھوڑ دیا ہے، ایسی صورت میں اپنے صالح اعمال اور تیری رحمت کی محتاج ہوں اور جس چیزکو اپنے لئے تیار کیا اور دنیا کی زندگی میں جو کچھ انجام دیاہے اور اپنی آخرت کے سفر کیلئے بھیج چکی ہوں آج اس کا ھفہ پا رہی ہوں تو اب، اپنی رحمت اور نورانیت سے روشنی عطا فرما اور مزید یہ کہ اپنی کرامت سے دنیا اور آخرت کی زندگی میں سچائی کے عوض ثابت قدم فرما، تحقیق تو ظالموں کو گمراہ کرتاہے اور ہر چیز کے کرنے پر قادر ہے۔

بارالھا: قیامت میں اور حساب و کتاب کے وقت اور جب میری قبر کو دولخت کیا جائے اور لوگ مجھ سے دور بھاگیں اور جب حکم آسمانی مجھے اپنی گرفت میں لے لے اور جب صور اسرافیل مجھے وحشت زدہ کردے اور جب مجھے مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کریں اور حساب کیلئے آمادہ کریں تو مجھے متبرک قرار دینا۔

پس اے پالنے والے اپنی رحمت سے میرے ساتھ ایک نور پیدا کر، جو میرے آگے اور دائیں (حرکت کرے) چلے، مجھے امن و سلامتی عطا کرے اور میرے قلب کے لئے اطمینان کا باعث ہو اور عاجزی کو ظاہر کرے، جو میرے چہرے کو روشنی عطا کرے اور میری باتوں کی تصدیق کرے اور میری دلیلوں کو درجہ اثبات تک پہنچائے اورمجھے تیری رحمت کے آخری مرتبہ پر فائز کردے اور بہترین درجہ بہشت تک پہنچا دے۔

بارالھا: جنت کے اعلیٰ ترین رتبوں میں سے اپنے بندے اور سول کی ہم نشینی عطا فرما اور مزید یہ کہ بافضیلت ترین، نیک ترین اور قیمتی ترین درجہ جنت ایسے لوگوں کی ہمراہ عطا کر جن پر تیرا انعام ہے جیسے انبیاء، صدیقین، شھداء اور صالحین۔ یہ بہترین دوست ہیں، پروردگار حضرت محمد خاتم النبیین اور تمام انبیاء اور مرسلین پر تمام ملائکہ پر ہو، اور محمد اور ان کی اولاد اطہار پر اور تمام آئمہ ھدیٰ پر درود و سلام بھیج۔ اے جہانوں کے مالک اور پروردگار ہماری التجاؤں کو قبول فرما۔

پرورگارا: محمد پر درود بھیج جس طرح سے ان کے وسیلے سے ہدایت فرمائی ہے اور اس پر درود بھیج جس طرح ہمیں اس کے وسیلے سے اپنی رحمت سے نوازا، اس پر درود بھیج جس طرح ہمیں اس کے وسیلے سے عزت دار بنایا اور اس پر درود بھیج جس طرح ہمیں اس کے وسیلے سے بافضیلت بنایا اور اس پر درود بھیج جس طرح ہمیں اس کے وسیلے سے باشرف بنایا اور اس پر درود بھیج جس طرح اس کے وسیلے سے ہماری نصرت فرمائی اور اس پر درود بھیج جس طرح ہمیں اس کے وسیلے سے آگ کے شعلوں سے نجات دی۔

پروردگارا: ان کے چہرے کو نورانیت، ان کے مقام و مرتبہ کو بلند تر ان کی دلیل کو محبت، ان کے نور کو کامل اور ان کے نامہ اعمال کو وزنی ان کی برہان کو برتر، ان کے لئے نعمتوں کی وسعت عطا فرما یہاں تک وہ راضی ہو جائیں ، اور ان کو بہترین مقام بہشت میں پہنچا اور ان کو مقام محمود تک پہنچا جس کا ان سے وعدہ فرمایا ہے اور مقام ومنزلت کے اعتبار سے افضل ترین انبیاء اور رسولوں میں قرار دے۔

اور ہمیں ان کی راہ پر گامزن فرما اور ان کے ہاتھوں سیراب فرما اور ہمیں ان کے حضور میں حوض کوثر اور ان کے گروہ میں محشور فرما، اور ان کے دین پر موت دے اور ہمیں ان کی راہ پر چلنے والا قرار دے اور ان کے فرامین پر چلنے والا بنا، بجائے اس کے کہ ہم احساس کمتری میں مبتلا ہو کر پشیمان ہوجائیں یا شک میں پڑ کر ان سے رستہ جدا کر لیں۔

اور وہ ذات ہے، جس کا دروازہ آواز دینے والوں کے لئے کھلا ہے اور جو شمع امید تھامے ہوئے ہیں ان کے لئے حجاب ہٹا ہوا ہے، اے قبیح اور گھٹیا کاموں پر پردہ ڈالنے والے، مجروح دلوں کا مداوا کرنے والے قیامت کے دن گناہگاروں کے ساتھ رُسوا نہ کرنا اور مجھ سے رخ نہ موڑنا۔

اے بے کس و فقیر کی امید، اے ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کو پھر سے جوڑنے والے، میرے بڑے گناہ معاف فرما اور میرے گھٹیا اور پست کاموں سے درگذر فرما اور میرے دل سے خطاؤں کی سیاہی کو دھو دے اور موت کے لئے اچھے انداز میں آمادہ ہونے کی توفیق عطا فرما۔

اے بہترین بخشنے والے، اے مانگنے والوں کی آخری پناہ گاہ تو میرا مولا ہے، اے وہ ذات جس نے مجھ پر دعا اور التجا کا دروازہ کھولا، پس مجھ پر اجابت اور قبولیت کی راہ کو بند نہ کرنااور تو مجھے اپنی رحمت کے طفیل آگ سے نجات دے اور بہشت کے گھروں میں جگہ دے اور مجھے مضبوط اور اسی چیز کے ساتھ متمسک فرما اور مجھے سعادت مند بنا اور میرا خاتمہ بالخیر فرما۔

اے عزت و جلال اور فضل و کمال کے مالک مجھے سلامتی کے ساتھ زندہ رکھ اور میری حالت زار پر میرے دشمنوں اور حاسدوں کو خوش نہ فرما، بغض و کینہ رکھنے والے بادشاہ اور اپنی درگاہ سے راندہ شدہ شیطان کو مجھ پر مسلط نہ کر، تجھے تیری رحمتوں کا واسطہ اے بہترین رحمت کرنے والے کوئی قوت و قدرت والا نہیں مگر خداوند کی ذات کے سوا جو برتر اور عظیم ہے اور خدا کی جانب سے محمد و آل محمد پر درود و سلام ہو۔

تعقبات نماز عصر

پاک ہے وہ ذات جو دل کی دھڑکنوں سے واقف ہے۔

پاک ہے وہ ذات جو گناہوں کی تعداد کو جانتی ہے۔

پاک ہے وہ ذات جس سے زمین و آسمان میں کوئی چیز پوشیدہ نہیں ہے اور تمام تعریفیں اس ہستی کے لیے سزا وار ہیں جس نے مجھے اپنی نعمتوں کو جھٹلانے والا اور اپنے فضل سے انکار کرنے والا نہیں بنایا۔ پس خیر و برکت اسی کے لئے ہے اور وہی اس کا اہل ہے۔

تمام تعریفیں اس ذات کے لئے ہیں جس کی دلیل اور برہان تمام انسانوں کے لئے ہے خواہ فرماں بردار ہوں یا گناہگار۔ اگر کسی کو اپنی رحمت سے نوازے تو یہ اس کی جود و بخشش ہے اور اگر کسی کو سزا دے تو یہ انسان کے لئے اپنے اعمال کی وجہ سے ہے اور اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر ستم روا نہیں رکھتا۔

تمام تعریفیں اس ذات کے ساتھ مخصوص ہیں جس کا مکان عالی ترین ہے، جس کی بنیادیں مضبوط ہیں، جس کا مقام و منزلت بلند تر، جس کی دلیل روشن ہے جو عظیم الشان، بخشنے والا‘ مہربان اور انعام کرنے والا، احسان کرنے والا ہے۔

سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جو ہر مخلوق سے پوشیدہ ہے جو حقیقت ربوبیت اور طاقت وحدانیت سے مشاہدہ کرتا ہے۔ آنکھیں اس کا ادراک نہیں کر سکتی۔ اطلاعات و مشاہدات اس کا احاطہ نہیں کر سکتے کوئی پیمانہ اسے معین نہیں کر سکتا۔ گمان اس کو نہیں پاسکتا کیونکہ وہ طاقتور بادشاہ ہے۔

پروردگارا: تو میرے مکان اور جگہ کو دیکھ رہا ہے اور میرے کلام کو سن رہا ہے اور میرے امور پر مطلع رکھتا ہے۔ میرے دل کی ہر چیز سے آگاہ ہے اور میرا کوئی کام تجھ سے مخفی نہیں ہے۔ میں مجبور ہو کر تیری طرف آئی ہوں ، اپنی حاجات کی تجھ سے طلب گار ہوں اور اپنے تمام مسائل میں تیری طرف عاجزی سے متوجہ ہوں، اور فقر و نیاز مندی اور عزت اور ذلت، تنگدستی و محتاجی میں تجھ سے مدد چاہتی ہوں۔

تو بخشنے والا اور معاف کرنے والا بے نیاز رب ہے، لہذا تو میرے غیر کو عذاب دے گا مگر میرے لئے تیرے علاوہ کوئی بخشنے والا نہیں ملتا جبکہ تومجھے عذاب دینے سے بے نیاز ہے اور میں تیری رحمت کی محتاج ہوں،

پس اس وجہ سے کہ میں تیری بارگاہ میں نیاز مند ہوں اور تو مجھ سے بے نیاز، اور تو مجھ پر مکمل طور پر تسلط اور قدرت رکھتا ہے، لہذا میری اس دعا کو ایسی دعا قرار دے جو تیری بارگاہ میں قابل قبول ہو اور میرے لئے ایسی جگہ قرار دے جو تیری رحمت کے اترنے کی جگہ سے متصل ہو، اور میری اس حاجت کو ایسی حاجت قرار دے جو کامیابی کے ساتھ ہمکنار ہو۔

اور وہ کام جن کے سخت ہونے کے متعلق میں پریشان ہوں ان کوآسان فرما اور وہ کام جن کے انجام دینے سے عاجز ہوں مجھے طاقت و قوت سے نواز اور تیرے بندوں میں سے جو بھی میرے بارے برے ارادے رکھتا ہے اس کو مغلوب کر، اے بہترین رحمت کرنے والے میری دعا کو قبول فرما۔

اور ہر وہ چیز جس کے سخت ہونے کے متعلق پریشان ہوں آسان فرما، اور جن چیزوں کے بارے میں غمگین ہوں اس کی پریشانی مجھ سے دور فرما اور جن کاموں میں تنگدست ہوں وسعت عطا فرما، اے جہانوں کے پروردگار میری دعا قبول فرما۔

اے اللہ: خودپسندی، ریا کاری، تکبر، بغاوت، حسد، کمزروی، شک، سستی، ضرر اور مختلف قسم کی بیماریوں سے جیسے مکر و حیلہ اور دھوکہ، فریب کاری اور دنگا فساد کو میری سماعت و بصارت اور تمام اعضاء و جوارح سے دور رکھ اور ہر وہ چیز جس کو تو دوست رکھتا ہے اور پسند کرتا ہے مجھے اس کی طرف راہنمائی فرما۔ اے بہترین رحم کرنے والے۔

پروردگارا: محمد و آل محمد پر درود بھیج اور میرے گناہ بخش دے، اور میرے عیوب پر پردہ ڈال دے اور میرے خوف کو امن و سلامتی میں بدل دے، میرے گناہوں کو معاف فرما اور میرے فقر کو غنا میں بدل دے اور میری حاجتوں کو پورا فرما، اور میری لغزشوں سے درگذر فرما اور میرے بکھرے ہوئے امور کو یکجا فرمایا اور ہر وہ چیز کہ جس کے میں درپے ہوں مجھے عطا فرما۔ مزید برآں ہر وہ چیز جو مجھ سے مخفی و آشکار ہے اور وہ امور جن میں تیری بارگاہ سے خوف زدہ ہوں کفایت فرمایا ان سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

بارالھا: میں اپنے کاموں کو تم پر چھوڑتی ہوں، اور خود کو تیری پناہگاہ میں دیتی ہوں اور ان گناہوں کے سبب جوانجام دے چکی ہوں کے بارے میں تم سے خوف زدہ اور امیدوار ہوں خود کو تمہارے حوالے کرتی ہوں جبکہ تو ایسا کریم ہے جو امیدوں کو ختم نہیں ہونے دیتا اور دعاؤں کے مستحاب کرنے میں مایوس نہیں کرتا۔

اب رب کریم حضرت ابراہیم، حضرت موسیٰ کلیم اللہ، حضرت عیسیٰ روح اللہ اور اپنے برگزیدہ نبی اور بندے حضرت محمد کے صدقے میں مجھ سے اپنا رخ نہ موڑنا، یہاں تک کہ میری توبہ قبول فرما اور میرے آنسوؤں پر رحم فرما اور مری خطاؤں کو درگذر فرما۔ اے بہترین رحم کرنے والے اور سب سے بہتر فیصلہ کرنے والے۔

بارالھا: مجھ پر ظلم کرنے والے سے انتقام لے اور دشمنوں کے مقابل میں میری مدد فرما۔

بارالھا: دین پر عمل پیرا ہونے میں کسی امتحان میں نہ ڈال، اور دنیا کو میرا اہم مقصد قرار نہ دے۔

بارالھا: دین میرا اہم مقصد حیات ہے۔ اس کی اصلاح فرما اور دنیا میں میرا معاش ہے اور اسے درست فرما، میری آخرت کو سنوار کہ جن کی طرف لوٹ کر جاتا ہے۔ میری زندگی میں اضافہ فرما اور میری موت کو ہر برائی سے نجات کا وسیلہ بنا۔

بارالھا: تو بخشنے والا اور بخشش کو دوست رکھتا ہے پس مجھ سے درگذر فرما۔

بارالھا: مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک میری زندگی میرے لئے خیرو برکت رکھتی ہے اور مجھے اس وقت موت آئے جب موت میں بہتری ہو، اور ظاہر و باطن اور غضب و رضا میں انصاف کی توفیق دے۔

بارالھا: فقر و بے نیازی میں میانہ روی اور ہمیشہ رہنے والی نعمتوں کا سوال کرتی ہوں اور موت کے بعد تیری رضا اور لذت دیدار کا سوال کرتی ہوں۔

بارالھا: اپنے کاموں میں تجھ سے ہدایت کی طلبگار ہوں اور اپنے نفس کے شر سے تجھ سے پناہ مانگتی ہوں۔

بارالھا: خود پر ظلم کرتے ہوئے برے کام انجام دیئے، پس تو مجھے معاف فرما کیونکہ تیرے علاوہ کوئی گناہ معاف کرنے والا نہیں۔

بارالھا: سلامتی میں تعجیل، آزمائش میں صبر اور دنیا سے تیری رحمت کی طرف گامزن ہونے کا سوال کرتی ہوں۔

بارالھا: تجھے اور تیرے ملائکہ اور حاملان عرش اور جو کچھ زمین و آسمان میں ہے گواہ بناتی ہوں کہ تو ہی خدا ہے تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں اور تیرا کوئی شریک نہیں ہے اور محمد تیرا بندہ اور رسول ہے اور تجھ سے ہی سوال کرتی ہوں تو یکتا ہے کیونکہ تمام تعریفیں تیرے لئے ہیں اور تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں اور تو زمین و آسمان پیدا کرنے والا ہے، اے وہ ذات جو ہر چیز سے پہلے موجود تھی اور ہر چیز کو پیدا کیا اور جب کوئی چیز بھی نہیں ہوگی تو تیری ذات موجود ہوگی۔

بارالھا: میری چشم انتظار تیری رحمت کی طرف لگی ہے اور اپنے ہاتھوں کو تیری بخشش کی طرف پھیلائے ہوئے ہوں پس جب تم سے سوال کروں تو مجھے محروم نہ فرمانا اور جب استغفار کروں تو مجھے عذاب نہ فرمانا۔

بارالھا: مجھے معاف فرما جبکہ تو میرے کاموں سے آگاہ ہے اور مجھے عذاب نہ فرما جبکہ تو مجھ پر قادر ہے تجھے اپنی رحمتوں کا واسطہ اے بہترین رحم کرنے والے۔

بارالھا: اے وسیع رحمت والے، اے بلند و بالا اور نافع درود و سلام والے‘ اپنی تمام مخلوقات میں سے بہترین بندے اور اپنے محبوب اور تیری بارگاہ میں سب سے پیارے بندے اور رسول محمد پر درود بھیج، وہ اور اس پر جس کو بہترین وسائل کے ساتھ آراستہ کیا ہے درود بھیج، شریف ترین، کامل ترین، بزرگ ترین، گرامی ترین درود، محمد پر وہ درود بھیج جو اپنے مبلغین اور اپنی وحی کے امانت داروں پر بھیجتا ہے۔

بارالھا: جس طرح محمد کے ذریعے جہالت کی تاریک رات کو ہٹایا ہے، اور ہدایت کے چشموں کو جاری کیا ہے ہمیں اس کی ہدایت کی راہوں کا مسافر قرار دے اور اس کی روشن دلیلوں کو اپنی بارگاہ میں پہنچنے کا سبب قرار دے۔

پروردگارا: سات آسمانوں کی وسعت اور اس کے طبقات کے برابر اور سات زمینوں کی وسعت اور جو کچھ ان میں ہے اور اپنے رب کریم کے عرش کے برابر اور بخشنے والے رب کے میزان کے برابر اور تمام مخلوقات کے برابر، جنت و جہنم کی تعداد کے مطابق، پانی اور مٹی کی تعداد کے برابر، اور دیکھی جانے والی اشیاء اور مخفی چیزوں کی تعداد کے مطابق تیری حمد بجا لاتی ہوں۔

بارالھا: اپنے درود اور برکتیں، احسان اور بخشش اور رحمت رضوان اور فضیلت و سلامتی اور اپنے ذکر و نور و شرف اور نعمات و خیرات کو محمد و آل محمد کے لئے قرار دے، جس طرح اپنے درود،برکت، رحمت کو حضرت ابراہیم اور ان کی آل پر قرار دیا، تحقیق تو حمد والا بزرگوار ہے۔

بارالھا: محمد صلی اللہ علیہ وآلہ کو قیامت میں عظیم وسیلہ اور بہترین اجر عطا فرما، یہاں تک کہ قیامت کے دن ان کو عزت سے نواز اے ہدایت کرنے والے پروردگار۔

بارالھا: محمد و آل محمد پر اور تمام انبیاء، ملائکہ اور رسولوں پر درود بھیج، جبرائیل و میکائیل و اسرافیل و حاملان عرش اور اپنے مقرب فرشتوں کراماً کاتبین اور تمام ملائکہ پر سلام ہو۔

اور اپنے باپ آدم اور ماں حوا پر سلام ہو اور تمام نبیوں پر سلام ہو اور صدیقین، شہداء، اور صالحین پر سلام ہو۔ تمام رسولوں پر سلام ہو۔ تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لئے ہیں جو تمام جہانوں کاپالنے والا ہے اور نہیں ہے قوت و قدرت مگر خدائے بزرگ و برتر کے، اور میرے لئے اللہ کافی ہے اور وہ بہترین وکیل ہے پس محمد و آل محمد پر خدا کی جانب سے بہت زیادہ درود اور سلام ہوں۔

۸۔تقعبات مغرب

تمام تعریفیں اس ذات کے لئے ہیں جس کی حمد و ستائش کو شمار کرنے والے شمار نہیں کرسکتے اور اس کی نعمتوں کا گننے والے احاطہ نہیں کر سکتے، اور کوشش کرنے والے اس کا حق ادا نہیں کر سکتے، اس کے علاوہ کوئی نہیں وہ اول و آخر ہے، اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں وہ ظاہر و باطن ہے، اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں۔ زندگی اور موت دینے والا، اللہ سب سے بڑا اور صاحب فضل ہے، اللہ سب سے بڑا اور ہمیشہ رہنے والا ہے۔

اور تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جس کے علم کا ادراک عالم نہیں کر سکتے۔ اس کے حلم کو جاہل خفیف نہیں کرسکتے اور ثنا خواں کماحقہ ستائش نہیں کر سکتے۔ صفت بیان کرنے والے اس کی صفات بیان کرنے سے عاجز ہیں۔ مخلوقات اس کی نعمتوں کے کمالات جاننے سے قاصر ہے۔

تمام تعریفیں اس ذات کے لئے ہیں جو صاحب ملک و ملکوت، عظمت، قدرت، عزت و کبریائی کمال و جلال، بزرگی و جمال، عزت و قدرت، قوت و طاقت، احسان و غلبہ، فضل و نعمت، عدل و حق، پیدا کرنے والا‘ مرتبہ، بلندی و عزت، فضیلت و حکمت، بے نیازی و وسعت، وسعت و اختیار، حلم و علم ہے، روشن دلیل والا، وسیع نعمتوں والا، خوبصورت توصیف والا، گرامی قدر نعمتوں والا، دنیا و آخرت اور جنت و جہنم اور جو کچھ ان میں ہے سب کا مالک ہے، بابرکت عظمت والا ہے۔

تمام تعریفیں اس ذات کے لئے ہیں جو رازوں کو جاننے والا، اور دلوں کے بھیدوں سے آگاہ ہے، پس اس سے راہ فرار ممکن نہیں، تمام تعریفں اس ذات کے لئے ہیں جسے اپنی بادشاہی میں تکبر سزاوار ہے۔ جو اپنی جگہ میں محکم، اپنی بادشاہت میں مختار کل ہے، سزا وجزا کرنے میں قوی، جو عرش سے بھی بلند تر ہے، اور لوگوں کے اعمال سے آگاہ ہے، اور جو چاہے اس کے کرنے پر قادر ہے۔

تمام تعریفیں اس ذات کے لئے ہیں جس کی قدرت سے آسمان محکم انداز میں کھڑے ہیں اور زمین گہوارہ کی طرح اپنی جگہ پر ثابت ہے، اور پہاڑ جو زمین کے ثبات کا باعث ہیں محکم کھڑے ہیں اور وہ جس نے بارش برسانے والی ہواؤں کو جاری کیا اور بادلوں کو آسمانوں میں متحرک رکھا، اور دریاؤں کو اپنی حدود میں رکھا، اور وہ ذات کہ دل اس کے خوف سے لرز جاتے ہیں، اور جس کی ربوبیت کے سامنے خیالی خداؤں کی بنیادیں منہدم ہوجاتی ہیں، پاک ہے وہ ذات جو بارش کے قطروں اور درختوں کے پتوں کو بھی شمار میں رکھتا ہے اور حشر کیلئے مردوں کو زندہ کرنے والا ہے۔

پاک ہے وہ ذات جو صاحب جلال و کرم ہے۔

بارالھا: جب غریب اور فقیر تجھ سے پناہ مانگتا ہے اور مدد کا طلبگار ہوتا ہے اس کے ساتھ کیا کرے گا؟ اور جو تری چوکھٹ پر آئے اور تیری خوشنودی کا طلبگار ہو اس کے ساتھ کیا کرے گا؟ اور اگر کوئی تیرے حضور میں اپنی پیشانی زمین پر رکھ کر تجھ سے کسی چیز کے متعلق شکایت کرے تو اس کو کیا جواب دے گا؟

پروردگارا: دعاؤں سے میرا حصہ محرومی و ناامیدی کی صورت میں نہ دے، اور اپنی بارگاہ سے لگی امیدوں میں سے میرا حصہ نا امیدی کی صورت میں نہ دے۔

اے وہ ذات جو ہمیشہ تھی اور رہے گی، اور جوبندوں کے اعمال سے باخبر ہے، اے وہ ذات جو دنیا کے ایام کوگذارنے والا، اور مہینوں کو تبدیل کرنے والا، اور سالوں کو گردش میں رکھنے والا ہے، تو ہمیشہ ہے اور گردش ایام تجھ میں کوئی تبدیلی نہیں لا سکتے۔

اے وہ ذات جس کے لئے ہر دن نیا ہے اور ہر ضعیف، قوی اور مضبوط شخص کے لئے آپ کی بارگاہ سے روزی میسر ہے جو اپنی مخلوقات کے درمیان رزق تقسیم کرتا ہے اور اپنی مخلوقات کو عدالت پر قائم کرتا ہے۔

پروردگارا: جب لوگوں کے درمیان رہنا مشکل ہوجائے تو اس مشکل گھڑی میں تمہاری بارگاہ میں پناہ لیتی ہوں۔

پروردگارا: جب گناہگاروں کے لئے قیامت کا دن طولانی ہوگا تو اس دن کوہمارے لئے مختصر کرکے دو نمازوں کے درمیان فاصلے کے برابر قرار دینا۔

بارالھا: جب قیامت کے دن سورج اپنی پوری آب و تاب سے چمکے گا اور لوگوں کے قریب تر ہوتا چلا جائے گا یہاں تک کہ اس کے اور لوگوں کے درمیان فاصلہ ایک میل کے برابر رہ جائے، اور اس دن دس سال کی گرمی کے برابر اس کی گرمی میں اضافہ ہوجائے گا تو اس وقت اپنی رحمت کے بادل میں جگہ عطا فرمانا اور جب لوگ حساب و کتاب کے لئے بلائے جائیں تو ہمارے لئے منبر اور کرسی سمجھنے کیلئے مقرر فرما، اے عالمین کے پروردگار ہماری دعا قبول فرما۔

اے میرے رب: اس حمد وثنا کے طفیل ہم سے درگذر فرما، اور اپنی مغفرت کو میرے شامل حال فرما، اور میرے دین میں سلامتی بدن میں عافیت عطا فرما۔ دولت سے مالا مال فرما۔

پروردگارا: میں تیری بارگاہ میں امید واثق رکھتی ہوں کہ میری حاجتوں کو ضرور پورا کرتا ہے اور کرے گا اور میں تمہیں پکارتی ہوں اور جبکہ جانتی ہوں کہ تو میری پکار سنتا ہے، پس میری دعاؤں کو سننے کے بعد میری امیدوں کو ختم نہ کرنا اور میری کی ہوئی حمد و ثناء کو رد نہ کرنا، اور مجھے نا امید نہ لوٹانا میں تیری رضا و خوشنودی اور بخشش کی محتاج ہوں، اور میں تم سے سوال کرتی ہوں جبکہ تمہاری رحمت سے مایوس نہیں ہوں، اور تم ہی کو پکارتی ہوں جبکہ تیرے غضب سے خائف ہوں۔

بارالھا: میری دعاؤں کو قبول فرما اور اپنی مغفرت سے مجھ پر احسان فرما، اور مجھے حالت ایمان میں موت دے اور مجھے صالحین سے ملحق فرما، اے میرے رب اپنے فضل و کرم سے مجھے محروم نہ فرمانا اور مجھے اپنی حالت زار پر نہ چھوڑنا اے مہربان۔

بارالھا: فشار قبر اور دوستوں سے جدائی کے وقت اور اس تنہائی میں جب مجھے قبر میں اتاریں اور قیامت میں میری غربت پر اور میری نیاز مندی میں جب تمہاری بارگاہ میں حساب و کتاب کے لئے کھڑی ہوں تو رحم فرمانا۔

اے میرے مالک: آگ سے تیری پناہ کی طلب گار ہوں مجھے پناہ دے۔

پروردگارا: آگ سے نجات کی طلب گار ہوں مجھے نجات دے۔

اے پروردگارا: آگ کے ڈر سے تیری طرف آئی ہوں مجھے جہنم کی آگ سے دور رکھ۔

بارالھا: انتہائی محرومی کی حالت میں تیری رحمت کی طلب گار ہوں مجھے اپنی رحمت سے محروم نہ کرنا۔

اے پروردگار: اے درگزر کرنے والے، اے عزت والے اور نعمتوں والے اور احسان کرنے والے۔

پروردگار: میں نے اپنی دعاؤں کو طلب حاجات کے لئے ظاہر کردیا ہے پس مجھے مایوس نہ فرمانا۔

اے میرے مولا: اے نیکی کرنے والے، اور رحم کرنے والے آہ و زاری کرنے والوں میں سے میری دعاؤں کو قبول فرما اور فریاد کرنے والی عورتوں میں سے میرے اشکوں کو اپنی رحمت سے نواز، اور جب اس دنیا سے جاؤں تو اپنی ملاقات اور دیدار کو میرے لئے آسان فرما، اور اے امیدوں کی آخری پناہ گاہ مردوں کے بیچ میرے عیبوں کو چھپانا اور جب قبر میں تنہا ہوں تو مجھے اپنے لطف و مہربانی سے نوازنا، یقینا تو میری امید ہے، اور میری حاجات کے ظاہر کرنے کی جگہ ہے، اور تو میری حاجات سے آگاہ ہے۔

اے حاجتوں کو پورا کرنے والے میری حاجات کوپورا فرما، پس تمہاری طرف شکایت لے کر آئی ہوں کیونکہ تو مددگار اور امیدوں کا مرکز ہے، اور گناہوں سے فرار کرکے تیری پناہ گاہ میں آئی ہوں پس مجھے قبول فرما او رتیری عدالت کے ڈر سے اپنے گناہوں کی بخشش کی التجا کرتی ہوں میری مدد فرما، اور تیرے غضب سے ڈر کر تیری مغفرت کی جستجو میں ہوں مجھے پناہ دے اور تیرے عذاب کے ڈر سے تیری رحمتوں کی طلبگار ہوں مجھے نجات دے۔

اور اسلام کے ذریعے سے تمہاری قربت کی طلبگار ہوں مجھے اپنے قریب فرما، اور قیامت کے دن کے خوف سے مجھے محفوظ فرما، اور اپنے عرش کے سائے میں مجھے جگہ عنایت فرما، اور مجھے اپنی رحمت سے شامل حال فرما، اور سلامتی کے ساتھ دنیا سے نجات دے، اور اندھیروں سے روشنی کی طرف نکلنے کی توفیق عطا فرما۔

قیامت کے دن میرے چہرے کو روشنی عطا فرمانا اور آسان طریقہ سے میرا محاسبہ فرمانا اور مجھے اپنے عیبوں کے مقابلے میں شرمندہ نہ فرمانا، اور مصیبتوں کے مقابلے میں صبر کی دولت سے نوازنا، اور جس طرح حضرت یوسف سے بدی اور پستیوں کو دور کیا تھا مجھ سے بھی دور فرما، اور جس چیز کی طاقت نہیں رکھتی مجھ پر مسلط نہ فرمانا۔

مجھے جنت کی طرف ہدایت فرما، اور معارت قرآن سے مجھے مستفید فرما، اور صحیح بات کے ساتھ مجھے ثابت قدم رکھ، اور شیطان مردود سے محفوظ فرما، پس مجھے اپنی قوت، قدرت اور جبروت سے جہنم سے محفوظ رکھ اور اپنے حلم اور علم اور رحمت واسع کے ذریعے سے جہنم سے نجات دے اور اپنی جنت الفردودس میں جگہ عطا فرما، اور مجھے اپنے دیدار کی زیارت نصیب فرما اور اپنے نبی حضرت محمد سے ملحق فرما، شیاطین اور ان کے دوست اور ہر شریر کے شر سے میری حفاظت فرما۔

اے پروردگار: تمام وہ لوگ جو مجھ سے ہمیشہ کینہ رکھتے ہیں اور جو میرے کھلے دشمن ہیں تو ان کے دلیروں کو بزدل، ان کے لشکروں کو متفرق اور اسلحوں کو ناکارہ، اور ان کے حیوانوں کو کمزور اور ناتوان، اور انہیں سخت قسم کی ہواؤں اور طوفانوں سے دوچار فرما۔ یہاں تک کہ ان کو جہنم میں داخل کردے۔ ان کی پناہ گاہوں کو منہدم ، اور ہمیں ان کے تباہ کرنے پر توفیق عطا فرما اے عالمین کا رب قبول فرما۔

اے خداوند متعال محمد و آل محمد پر ایسا درود بھیج، جس پر گذشتہ لوگ، صالحین کے ساتھ گواہ ہوں اور اسی طرح سید المرسلین ، خاتم النبیین اور امام المتقین اور رحمت العالمین بھی گواہ ہوں۔

اے پروردگار: اے مقدس گھر خانہ کعبہ اور مقدس مہینے ذی الحجہ کے رب‘ شعر الحرام کے رب، رکن و مقام کے رب، حال و حرال کے رب، پیغمبر اسلام(ص) کی پاکیزہ روح پر ہماری جانب سے درود و سلام پہنچا۔

اے اللہ کے رسول آپ پر سلام، اے خدا کی امانت آپ پر سلام، اے محمد بن عبداللہ آپ پر سلام، سلام ہو آپ پر اے اللہ کے رسول، سلام ہو آپ پر اے اللہ کے امین، آپ پر سلام اور اللہ کی رحمتیں اور برکتیں ہوں جیسے ان کا تعارف کرایا گیا ہے وہ ایسے ہی مومنین کے لئے مہربان اورباعث رحمت ہیں۔

اے اللہ: پیغمبر اسلام(ص) کے لئے جو کچھ طلب کیا ہے اور جو کچھ ان کے لئے مانگا گیا ہے اور جو کچھ قیامت کے تک ان کے لئے مانگا جائے گا، ان سے بہتر ان کو عطا فرما، اے عالمین کے پروردگار ہماری دعاؤں کو قبول فرما۔

۹۔تعقبات نماز عشاء

پاک ہے وہ ذات جس کی عظمتوں کے سامنے تمام مخلوقات کا سرِ تسلیم خم ہے۔

پاک ہے وہ ذات جس کی عزت کے سامنے سب ذلیل و خوار ہیں۔

پاک ہے وہ ذات جس کے حکم اوربادشاہی کے سامنے ہر چیز تابع ہے۔

پاک ہے وہ ذات کہ جوہر چیز پر قدرت کاملہ رکھتی ہے۔

تمام تعریفیں اس پروردگار کے لئے ہیں جو اپنا ذکر کرنے والوں کو فراموش نہیں کرتا۔ تمام تعریفیں اس پروردگار کے لئے ہیں جو پکارنے والوں کو ناامید نہیں کرتا، تمام تعریفیں اس پروردگار کے لئے ہیں جو توکل کرنے والوں کے لئے حاجت روا ہے۔

تمام تعریفیں اس پروردگار کے لئے مخصوص ہیں جس نے آسمان کا سائبان بنایا اور زمین کو پھیلایا، اور دریاؤں کوجاری کیا اور پہاڑوں کو مربوط انداز میں کھڑا کیا جس نے حیوانات اور نباتات کو پیدا کیا، اور زمین میں چشمے جاری کئے اور وہ امور میں تدبیر کرنے والا ہے، اور جس نے بادلوں کو متحرک کیا، اور زمین کی گہرائیوں سے بخارات پانی اورآگ کوآسمان کی طرف جاری کیا، اور سردی اور گرمی کو زمین میں قرار دیا، وہ ذات جس کی نعمتوں کے سبب نیک کام مکمل ہوئے اور اس کا شکر نعمتوں میں اضافے کے باعث بنتا ہے اور اس کے حکم سے آسمان کھڑے ہیں اور اس کی عظمت و بزرگواری سے پہاڑ محکم انداز میں کھڑے ہیں، درندے بیابانوں میں اور پرندے آشیانوں میں اس کی تسبیح میں مشغول ہیں۔

تمام تعریفیں اس ذات کے لئے مخصوص ہیں ، جو درجات کو بلند کرنے والا، آیات کو نازل کرنے وال، برکتوں کو پھیلانے والا، عیبوں پر پردہ ڈالنے والا، نیکیوں کو قبول کرنے والا، لغزشوں سے درگزر کرنے والا، دکھوں کو برطرف کرنے والا، برکتوں کو نازل کرنے والا، دعاؤں کو قبول کرنے والا، اور مردوں کو زندہ کرنے والا ہے جو زمین اور آسمانوں کے باشندوں کا معبود ہے۔

ہر حمد پر اور ذکرپر، شکر و صبر پر، نماز و زکوٰة، پر، قیام و عبادت پر، سعادت و برکت پر، اضافے اور رحمت پر، نعمت اور کرامت پر، فریضہ پر، خوشی اور غمی پر، اور نرمی پر، مصیبت اور دکھ پر، تنگی اور وسعت پر، بے نیازی اور محتاجی میں ، اور ہر حال میں، اور ہر جگہ میں، اور ہرزمانے میں، توقف کی جگہ میں اور کوچ کی حالت میں تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لئے ہیں۔

اے پروردگار: میں تیری پناہ کی طلب گار ہوں مجھے پناہ دے، تجھ سے مدد کی طلب گار ہوں مدد فرما، تیری بارگاہ میں فریاد کرتی ہوں میری فریاد کو پہنچ اور تجھے پکارتی ہوں پس مجھے قبول فرما اور تجھے پکارتی ہوں جواب دو، تجھ سے مغفرت کی طلبگار ہوں، پس مجھے بخش دے، اور تجھ سے مدد کی طلب گار ہوں، میری مدد فرما، تجھ سے ہدایت کی طلبگار ہوں مجھے ہدایت فرما تجھ سے کفایت کرنے کی خواستگار ہوں میری حاجت روائی فرما اور تیری جانب پناہ گزین ہوئی ہوں مجھے پناہ دے، اور تیری رسی سے منسلک ہوئی ہوں میری حفاظت فرما، اور تجھ پر توکل کیا ہے میری کفایت فرما۔

بارالھا: مجھے اپنی پناہ میں، اپنے جوار میں، اپنی حفاظت میں، اپنی پناہگاہ میں، اور اپنے حفظ و امان میں، اپنی حرمت میں، اور اپنی حفاظت میں، اور اپنی رحمتوں کے سایہ میں قرار دے۔

اے پروردگار: میرے لئے اپنی طرف سے محکم سپر قرار دے، اور سامنے سے، اور پیچھے سے دائیں طرف سے، اور بائیں طرف سے، اوپر سے، اور نیچے سے مجھے اپنے حفظ و امان میں رکھ، تاکہ تیری مخلوقات میں سے مجھے کوئی صدمہ اور اذیت نہ پہنچا سکے، اس حق کے ساتھ کہ تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں، تو احسان کرنے والا ہے، آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا، صاحب جلالت اور عزت والا ہے۔

پروردگار: حاسدوں کے حسد سے ، زیادتی کرنے والوں کی زیادتی سے، دھوکہ دینے والوں کے دھوکے سے، فراڈ کرنے والوں کے فراڈ سے، بہانہ گروں کے بہانہ سے، ظالموں کے ظلم سے، ستمگاروں کے ستم سے، دشمنوں کی دشمنی سے، جبر کرنے والوں کے جبر سے، تہمت لگانے والوں کی تہمت سے، جادوگروں کے سحر سے، تیری بارگاہ سے نکالے گئے اور شیاطین سے، بادشاہوں کے ظلم سے، اور تمام جہانوں کے برے کاموں سے مجھے دور رکھ۔

اے پروردگار: تیرے چھپے ہوئے اور پاک و پاکیزہ اس نام کے ذریعے سے سوال کرتی ہوں کہ جس کے سبب سے آسمان و زمین کھڑے ہیں، اور تاریکیوں میں روشنی ہے، اور ملائکہ تیرے ذکر اور تسبیح میں مشغول ہیں، اور دلوں میں اسی کا خوف و دبدبہ ہے، اور گردنیں اس کے سامنے سرنگوں ہیں اور مردوں کو اس کے ساتھ زندہ کرتا ہے، میرے تمام گناہوں کو خواہ رات کی تاریکی میں انجام دیئے ہوں یا دن کے اجالوں میں، جانتے ہوئے، یا بھول کر، چھپ کر، یا اعلانیہ طور پر انجام دیئے معاف فرما۔

اے پروردگار: مجھے یقین اور ہدایت، نور و علم اور سمجھداری عطا فرما، تاکہ تیری کتاب پر عمل کر سکوں، اور تیرے حلال کو حلال، اور تیرے حرام کو حرام، اور تیرے واجبات کو ادا، اور تیرے نبی حضرت محمد کی سنت کو قائم کروں۔

بارالھا: مجھے صالحین ما سلف سے ملحق فرما، اور مجھے حاضر صالحین کے زمرہ میں قرار دے، اور میرے اعمال کا خاتمہ بالخیر فرما، یقینا تو بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے۔

اے پروردگار: جب میری عمر گزر جائے، اور میری زندگی اختتام پذیر ہوجائے اور تیری بارگاہ میں حاضر ہوجائے، تو اے مہربان، تو اس وقت جنت میں میرے لئے ایسا گھر قرار دے، جس پر تمام اولین و آخرین رشک کریں۔

اے بارالھا: مجھ سے اپنی حمد و ثنا اور میری فریاد قبول فرما، اور میرے اقرار اور اعتراف پر رحم فرما، اور جبکہ تجھے پکارنے والوں کے ہمراہ اپنی صدا، اور آہ و پکارکرنے والوں کے ہمراہ اپنا خضوع و خشوع، مدحت کرنے والوں کے ساتھ اپنی مدحت، اور تسبیح بجا لانے والوں کے ساتھ اپنی تسبیح تمہاری بارگاہ تک پہنچا چکی ہوں، جب کہ تو بیچارے اور مضطر لوگوں سے قبول کرنے والا، اور فریاد گروں کی فریاد رسی کرنے والا، اور پناہ گزینوں کیلئے پناہ گاہ ہے، اور مجبوری کے ہاتھوں فرار کرنے والوں کے لئے ملجا و ماوا ہے جبکہ مومنین کی فریاد رسی کرنے والے، اور گنہگاروں کے گناہ سے درگذر کرنے والے، اللہ تعالیٰ کی طرف سے بشارت دینے اور ڈرانے والے روشن نور حضرت محمد اور ملائکہ اور انبیاء پر درود و سلام ہو۔

اے پروردگار: اے زمینوں کے پھیلانے والے ، آسمانوں کے پیدا کرنے والے جو کہ نیک و بد فطرت کے مطابق پیدا کرنے والے، حضرت محمد جگہ تیرے بندے اور رسول ہیں اور تیری وحی کے امین اور تیری حجت قائم کرنے والے، اورحرمت کے نگہان، اور تیرے فرامین پرعمل کرنے والے، اور تیری نشانیوں کو محکم کرنے والے، اور تیرے ارادوں کو عملی جامہ پہنانے والے بہترین درود و سلام اور برکتیں بھیج۔

اے پروردگار: اپنے فضائل میں سے فضیلت، اور مناقب میں سے منقبت، اور تمام حالات سے حالت اور تمام درجات سے درجہ حضرت محمد جس کو آپ نے تمام منزلوں میں اپنا مددگار پایا ہے عطا فرما، جومصیبتوں پر صبر کرنے والے، تیرے دشمنوں کے دشمن اور تیرے دوستوں کے دوست ہیں اور تیرے مکروہات سے دور، اور تو جسے چاہتا ہے اسے دعوت دینے والے ہیں ان کو اپنے فضائل میں سے اجر اور اپنی خصوصی عطاؤں میں سے عطا فرما، اور ان کے امر کو برتری اور ان کے درجات کو بلندی، اپنے عدل کو قائم کرنے والوں کے ہمراہ، اپنے حریم سے دفاع کرنے والوں کے ہمراہ یہاں تک کہ کوئی برتری، اقدار، رحمت اور کرامت باقی نہ رہ جائے جو حضرت محمد کے ساتھ خاص نہ ہو اور اپنی جانب سے ان کو درجات عالیہ عطا فرما، اور ان کو بلند ترین مقام پر پہنچا دے، اے عالمین کے پالنے والے۔

اے پروردگار: اپنی جان، دین اور تیری دی ہوئی نعمتوں کو تیرے حوالے کرتی ہوں، پس تو مجھے اپنے حفظ و امان اور اپنی سرپرستی میں قرار دے، کیونکہ تیری حفاظت پائیدار، تیری مدح و ستائش عظیم المرتبہ ہے۔ اور تیرے نام مقدس ہیں اور تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں، تو خوش حالی میں اور پریشانی میں، سختی میں اور آرام میں بہترین سرپرست ہے۔

اے پروردگار: ہم تجھ پر ہی توکل کرتے ہیں، اور تیری بارگاہ میں آہ و زاری کرتے ہیں، اور ہم نے تیری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے، بارالھا، ہم کو کافروں کے ذریعہ آزمائش قرار نہ دے اور ہمیں بخش دے۔ اے رب بیشک تو غالب حکمت والا ہے۔

اے پروردگار: عذاب جہنم کو ہم سے دور رکھ، کیونکہ جہنم کا عذاب ہمیشہ رہنے والا ہے۔ مزید براں جہنم بہت برا ٹھکانہ ہے، اور ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان فیصلہ فرما کیونکہ تو بہترین فیصلے کرنے واا ہے۔

اے پروردگار: ہم ایمان لاچکے، ہمارے گناہ بخش دے، اور ہماری خطاؤں پر پردہ ڈال، اور ہمیں نیکوکاروں کے ساتھ موت دے اور جس چیز کا اپنے رسولوں سے وعدہ کیا ہے ہمیں عطا فرما، قیامت کے دن ہمیں ذلیل و رسوا نہ فرمانا، بیشک تو وعدہ خلافی نہیں کرتا۔

اے بارالھا: اگر ہم نے بھول کی ہے یا خطا کی ہے تو ہمارا مواخذہ نہ فرما، پروردگار اور ہم پر زیادہ بوجھ نہ ڈال جس طرح پہلی امتوں پر ڈالا تھا۔

اے پروردگار: ہماری طاقت سے زیادہ ہمیں تکلیف نہ دے، ہمیں معاف فرما، اور ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم فرما، تو ہمارا مولا ہے، پس قوم کافرین کے مقابلے میں ہماری مدد فرما۔

اے پروردگار: ہمیں دنیا اور آخرت میں نیکی عطا فرما، اور اپنی رحمت کے سبب سے ہمیں جہنم کی آگ سے بچا، ہمارے سردار حضرت محمد اور ان کی پاک آل پر درود سلام بھیج۔

۱۰۔ ہر نماز ے بعد

سبحان اللہ دس مرتبہ

الحمد اللہ دس مرتبہ

اللہ اکبر دس مرتبہ

۱۱۔ تسبیح جناب سیدہ

اللہ اکبر چونتیس بار

الحمد اللہ تینتیس بار

سبحان اللہ تینتیس بار

لا الہ الا اللہ ایک مرتبہ

دعائے حریق

صبح کے وقت پڑھی جانے والی دعا

پروردگار: صبح کے اس وقت میں تمہیں گواہ قرار دیتی ہوں، کیونکہ تو شھادت اور گواہی کیلئے کافی ہے، اور تیرے ملائکہ اور حاملان عرش ، اور آسمانوں اور زمینوں کے رہنے والوں کو، اور تیرے پیغمبروں اور رسولوں کو، اور تیرے بندوں میں سے صالحین کو، اور تمام بندوں کو گواہ قرار دیتی ہوں، کہ تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں اور تو واحدہ لا شریک ہے، اور یقینا تیرے عرش سے نیچے ساتوں زمینوں کے قرار تک سوائے تیری ذات عظیم کے تمام معبود باطل ہیں کیونکہ تیری توصیف اس قدر بلند ہے کہ کوئی صفات بیان کرنے والا اس کی تہہ تک پہنچ سکے اور کوئی دل اس کی عظت تک رسائی کر سکے۔ اے وہ ذات جس کی توصیف حمد و ستائش کرنے والوں کی دسترس سے باہر ہے اور اس کی تعریف کرنے کے اسباب، تعریف کرنے والوں کی تعریف کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں، اور اس کی عظمت و کبریائی بولنے والوں کی گفتار سے بالاترہے۔ (تین بار دعا کے اس حصے کو تلاوت کیا کرتی تھیں۔ )

گیارہ مرتبہ اس حصے کو تلاوت فرماتی تھیں

اس کے علاوہ کوئی معبود نیں وہ وحدہ لاشریک ہے، بادشاہی اور حمد اس کے لئے ہے، زندگی اور موت دیتا ہے، وہ ہمیشہ رہنے والا ہے، اسی کے ہاتھ میں اچھائی ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔

دعا کے اس حصے کو گیارہ بار پڑھیں

پاک ہے اللہ سبحانہ، اور تمام تعریفیں اس کے لئے مخصوص ہیں اور اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں، اور وہ سب سے بڑا ہے، جو وہ چاہتا ہے انجام دیتا ہے، اور خداوند حلیم و بزرگ و برتر کے ارادے کے علاوہ کوئی قدرت و قوت نہیں ہے، بردباد اورکریم ہے، جو بلند اور عظیم ہے، جو رحمان اور رحیم ہے، جو مالک اور واضح حق ہے۔ مخلوقات الہی کی تعداد کے برابر، عرش الہی کے وزن کے برابر، زمینوں اور آسمانوں کی وسعت کے برابر، اور جس پر اس کی قلم خلقت جاری ہوتی ہے، اور کتاب الہی نے اس کو شمار کیا ہے، اور خداوند تبارک و تعالیٰ کے راضی ہونے کی تعداد کے برابر۔

پھر یوں کہے۔

اے پروردگار: محمد و آل محمد پر دورد بھیج، اور جبرائیل و میکائیل و اسرافیل، اور تیرے عرش کے حامل اور اپنے مقرب فرشتوں پر درود بھیج۔

اے پروردگا: ان پر درود بھیج تاکہ وہ خوش ہوں اور خوشی کے بعد اس میں اضافہ فرما، اے بہترین رحم کرنے والے تو ان سب کا اہل ہے۔

اے پروردگار: ملک الموت اور اس کے مددگاروں پر، رضوان اور جنت کے نگہبانوں پر، اور جہنم کے مالک اور نگہبانوں پر درود بھیج۔

اے پروردگار: ان پر دورد بھیج تاکہ وہ خوش ہوں ، اور پھر اس میں اضافہ فرما، اے بہترین رحم کرنے والے تو اس پر قادر ہے۔

اے پروردگار: کراما الکاتبین اور انسانوں کے محافظ فرشتوں پر درود بھیج، اور سات آسمانوں اور زمینوں کے محافظ فرشتوں پر درود بھیج، دن رات کے فرشتوں، اور زمینوں اور تمام جگہوں کے فرشتوں، دریاؤں، نہروں، بیابانوں اور صحراوں کے فرشتوں پر درود بھیج اور ان فرشتوں پر درود بھیج جو تمام وقت تیری تسبیح و تقدیس میں مشغول ہیں جنہیں کھانے پینے سے بے نیاز رکھا ہے۔

اے پروردگار: ان پر درود بھیج تاکہ وہ خوش ہوں اور خوشی کے بعد اس میں اضافہ فرما، جب کہ تو اس کا اہل ہے اے بہترین رحم کرنے والے۔

اے پروردگار: میرے والد حضرت آدم اور ماں حضرت حوا پر ، اور جو انبیاء اور صدیقین، شہداء، صالحین، ان دونوں کی اولاد سے اس دنیا میں آئے ہیں درود بھیج، اور ان پر درود بھیج تاکہ وہ خوش ہوں، اور خوشی کے بعد اس میں اضافہ فرما، جبکہ تو اس کا اہل ہے، اے بہترین رحم کرنے والے۔

اے پروردگار: محمد اور اس کی پاک آل اولاد پر درود بھیج، اور اس کے برگزیدہ اصحاب اور پاکیزہ ازواج پر، اور حضرت محمد کی آل پر، ان تمام انبیاء پر جنہوں نے حضرت محمد کے متعلق بشارت دی، ان انبیاء پر جن کی نسل سے حضرت محمددنیا میں آئے ان تمام عورتوں پر جنہوں نے حضرت محمد کی کفالت کی، اور ہر اس پر درود بھیج، جو تیرے اور حضرت محمد کے راضی ہونے کا سبب بنتا ہے۔

اے پروردگار: ان پر درود بھیج تاکہ خوش ہوں اور پھر اس خوشی میں اضافہ فرما، اے رحم کرنے والے کو اس کا اہل ہے۔

اے پرورداگار: محمد و آل محمد پر درود بھیج، محمد و آل محمد پر برکتیں نازل فرما، اور محمد و آل محمد پر رحمت فرما، جس طرح حضرت ابراہیم اور آل ابراہیم پر درود، برکتیں اور رحمتیں بھیجی ہیں، بے شک تو تعریف والا، بخشنے والا ہے۔ حضرت محمد کو وسیلہ، فضیلت اور بلند درجہ عطا فرما۔

اے پروردگار: ایسے حضرت محمد و آل محمد پر درود بھیج جیسے درود بھیجنے کا ہمیں حکم دیا ہے۔

اے پروردگار: محمد و آل محمد پر ہردرود بھیجنے والوں کی تعداد کے مطابق درود بھیج، پروردگارا! محمد و آل محمد پر ہر بھیجے گئے درود کی تعداد کے مطابق درود بھیج۔

اے پروردگار: محمد و آل محمد پر تیرے اپنے درودوں میں موجود لفظوں کی تعداد کے مطابق درود بھیج، بارالھا! محمد و آل محمد پر درود بھیجنے والوں کے بالوں کی تعداد کے مطابق درود بھیج۔

اے بارالھا: محمد و آل محمد پر درود نہ بھیجنے والوں کے بالوں کی تعداد کے مطابق درود بھیج۔

ے بارالھا: محمد و آل محمد پر درود بھیجنے والے کی سانسوں کی تعداد کے مطابق درود بھیج۔

اے بارالھا: محمد و آل محمد پر درود بھیجنے والوں کی سانسوں کے مطابق درود بھیج۔

اے بارالھا: محمد و آل محمد پر درود بھیجنے والوں کے سکون کی تعداد کے مطابق درود بھیج۔

اے بارالھا: محمد و آل محمد پر درود نہ بھیجنے والوں کے سکون کی تعداد کے مطابق درود بھیج۔

اے بارالھا: محمد و آل محمد پر درود بھیجنے والوں کی حرکت کی تعداد کے مطابق درودبھیج۔

اے بارالھا: محمد و آل محمد پر درود بھیجنے والوں کی صفات، منٹ، گھنٹے، اور ان ذرات کے وزنوں کی تعداد کے مطابق جن پر انہوں نے عمل کیا ہے یا عمل نہیں کیا، یا وہ اعمال ان سے انجام پائے ہیں یا صادر نہیں ہوئے درود بھیج۔

اے پروردگار: حمد، شکر، فضیلت، احسان، نعمت، بخشش، عظمت، جبر، ملک الملکوت، قہر، افتخار ہیبت، سلطنت، احسان و کرم، جلالت، جبر، توحید، تمجید، تہلیل، تکبیر، تنزیہ، رحمت، مغفرت و کبریائی وغیرہ۔ تیرے لئے ہی خالص ہیں۔ پاکیزہ ثناہ مدح، فخر، حسین و جمیل قول، جس کے رکھنے والے سے تو راضی ہوجائے اور راضی ہوجائے تو جس قول سے جو کہا گیا ہے اور وہی تیری رضا کے لئے ہے۔

اپنے پہلے حمد کرنے والے کے ساتھ میری حمدقبول فرما، اور پہلے ثنا خوان کے ساتھ میری تعریف قبول فرما، اور پہلے ذکر کرنے والے کے ساتھ میرا ذکر قبول فرما، اور پہلے تکبیر کہنے والے کے ساتھ میری تکبیر قبول فرما، اور عالمین کے پالنے والے میری اچھی بات کو پہلے سے اچھی بات کرنے والوں کے ہمراہ اور تعریف کرنے والوں کے ہمراہ قبول فرما، اس حال میں کہ دنیا کے آغاز سے لیکر قیامت تک متصل ہو۔

بارالھا: رات کے ذروں کی تعداد کے برابر، ٹیلوں کے ذرات کی تعداد کے برابر، پہاڑوں کے ذرات کی تعداد اور وزن کے برابر، مٹی، دانے اور سنگریزوں کے برابر، آسمانوں اور زمینوں اور جو کچھ ان میں ہے اور جو کچھ ان کے درمیان ہے اور جو کچھ ان کے نیچے ہے اور جو کچھ ان سے آگے ہے اور جو کچھ ان سے اوپر ہے جو کچھ ان کے پیچھے ہے، عرش سے ساتویں زمین کی گہرائیوں تک ذروں کی تعداد کے برابر، اور سات زمینوں کے رہنے والوں کے الفاظ کے حروف کی تعداد کے برابر، اور ان کے زمانوں کی تعداد کے برابر، اور ان کے سیکنڈوں، حرکات اور سکون اور ان کے بالوں اور چمڑوں کے برابر اور ان اعمال کے برابر جن پر انہوں نے عمل کیا ہے اور جن پر انہوں نے عمل نہیں کیا، یا وہ اعمال جو انجام دے چکے ہیں، یا قیامت تک انجام دیں گے کی تعداد کے برابر۔

بارالھا: میں اہل بیت کو، اور اپنے نفس اور حال، رشتہ داروں، قرابت داروں، او ربیٹوں اور اپنے خاندان کو اور تمام ان رشتہ داروں کو جو دائرہ اسلام میں داخل ہو چکے ہیں اپنے ہمسائیوں بھائیوں اور تمام مردوں اور عورتوں سے جنہوں نے میرے لئے دعا کی ہے یا میرے حق میں کار خیر انجام دیا ہے، یا مجھے ہدیہ دیا ہے کہ خدائے عزوجل اور اس کے کامل و برتر اور متبرک، پاکیزہ، شریف و کریم، بزرگوار، پوشیدہ و پنہان ناموں کے ساتھ، اس بارگاہ میں جس میں کوئی نیک و بد تجاوز نہیں کر سکتا ہے پناہ میں دیتی ہوں، قرآن اور اس کے اختتام، جو کچھ اس میں ہے سورتوں اور محکم آیات سے، شفاء و رحمت، پناہ، برکت، توراة، انجیل و زبور اور صحف ابراہیم اور موسیٰ ، اور تمام نازل شدہ کتابوں اور تمام بھیجے گئے رسولوں، اور تمام اللہ کی قائم کردہ حجتوں، اور ظاہر شدہ برہانوں اور اللہ کے روشن انوار ، اور اللہ کی تمام عظیم الشان نعمتوں کے ساتھ پناہ مانگتی ہوں۔

بارالھا: میں پناہ مانگتی ہوں ہر شر بپا کرنے والے کے شر سے، اور ا سکے شر سے جس سے میں خوف و ہراس میں ہوں، اور اس کے شر سے جس سے میرا پروردگار برتر اور عظیم ہے، اور جن و انس کے شر سے، شیاطین، بادشاہوں، ابلیس اور اس کے شر سے اور اس کے پیروکار لشکر اور اس کا اتباع کرنے والوں کے شر سے، اور نو ر وظلمت میں موجود شر سے

اور حملہ کے شر سے، ہر غم و اندوہ اور آفت اور پریشانی کے شر سے، اور آسمان سے نازل ہونے والے یا اس کی طرف بلند ہونے والے شر سے، زمین میں داخل ہونے والے اور اسی سے نکلنے والے شر سے، اور ہر چلنے والے کے شر سے تمام امور کی باگ ڈور میرے رب کے پاس ہے، تحقیق میرا رب صراط مستقیم پر ہے، پس اگر کوئی مجھ سے منہ پھیر لے، تو اس کو کہہ دیجیے کہ میرا رب میرے لئے کافی ہے، اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں، اس پر توکل کیا ہے اور وہ ہی عرش عظیم کا مالک ہے۔

۱۳ ۔ صبح و شام میں جناب سیدہ کی دعا

اے زندہ و پائندہ تیری رحمت کی پناہ کی طلب گار ہوں، کہ میرے تمام کاموں کی اصلاح فرما، اور مجھے میرے نفس کے حوالہ نہ کر۔

دوسری روایت میں یوں ہے۔

اے زندہ اور ہمیشہ رہنے والے، تیری رحمت کی پناہ کی طلب گار ہوں، مجھے آنکھ جھپکنے کے برابر بھی تنہا نہ چھوڑ اور میرے تمام کاموں میں اصلاح فرما۔