جناب سیدہ کی دعائیں حاجتوں کی برآوری میں
۱۴ ۔ حاجات کو بر لانے کے لئے دعا
اے عزیز ترین یاد شدہ نام اور عزت وجبروت میں سب سے پرانا نام، اور اے رحمت کے طلب گار پر رحمت کرنے والے، اور ہر پناہ گزین کیلئے پناہ گاہ، اور ہر غمگین پر رحم کرنے والے جو اس کی بارگاہ میں اپنے دکھ درد کی شکایت لے کر آئے اور اے وہ ذات جس سے نیکیاں بجا لانے کی توفیق طلب کی گئی اور اس نے فوراً ہی عطا فرمائی، اے وہ ذات جس سے نورانی مخلوق فرشتے خوف زدہ ہیں۔
میں سوال کرتی ہوں، تیرے حاملان عرش، اور عرش کے اطراف میں رہنے والوں، اور تیرے عذاب کے ڈر سے تیری تسبیح و تقدیس کرنے والوں کے نام سے، اور تجھے ان ناموں کا واسطہ دے کر پکارتی ہوں جن کے ذریعے سے جبرائیل، میکائیل، اسرافیل نے پکارا، میری دعاؤں کو قبول فرما، اور میری مشکلات دور فرما، اور میرے گناہوں پر پردہ ڈال۔
اے وہ ذات جس نے مخلوقات میں صور پھونکنے کا حکم دیا، تاکہ مخلوق قیامت کے بڑے اجتماع میں اکٹھی ہوں، اور اس نام کے طفیل سے جس کے ساتھ تو بوسیدہ ہڈیوں کو زندہ کرتا ہے، چاہتی ہوں کہ میرے دل کو زندہ، سینے کو کشادہ، اور میرے امور کی اصلاح فرما۔
اے وہ ذات جس نے بقا اور ہمیشگی کو اپنے لئے مخصوص رکھا، جبکہ مخلوقات کیلئے موت، زندگی، اور فنا کو رکھا، اے وہ ذات جس کا عمل اس کی گفتار کے مطابق اور جس کی گفتار اسکے فرمان کے مطابق، اور اس کافر ماں جس پر چاہے جاری ہوتا ہے۔
بارالھا: تجھے اس نام کا واسطہ دے کر پکارتی ہوں، جس نام سے حضرت ابراہیم خلیل اللہ نے آتش نمرود میں گرتے ہوئے پکارا تھا، تو نے ان کی دعا کو قبول کرتے ہوئے فرمایا(
یَا نَارُ كُوْنِیْ بَرْداً و سَلَاماً عَلٰی اِبْرَاهِیْم
)
اور اس کے نام کے ذریعے سے جس نام سے حضرت موسیٰ نے کوہ طور کے کنارے سے تیری امان چاہی تھی اور تو نے ان کی دعا کو قبول فرمایا تھا، اس نام کے ساتھ جس سے حضرت عیسیٰ کو روح القدس سے پیدا کیا۔
اور اس نام کے ساتھ جس سے حضرت زکریا کو حضرت یحییٰ سے نوازا، اور حضرت ایوب سے دکھوں کو دور کیا، اور حضرت داؤد کی توبہ قبول فرمائی تھی، اور ہواؤں کو حضرت سلیمان کے لئے مسخر کیاتھا تاکہ وہ ان کے حکم سے گردش میں آئیں، اور اسی طرح شیاطین کو ان کے زیر اثر کیا، اور ان کو پرندوں کی زبانوں سے آشنا کیا۔
اور اس نام کے ساتھ جس سے عرش کو پیدا کیا، او رجہان کو پیدا کیا اور اس نام کے ساتھ جس سے فرشتوں کو پیدا کیا، اور اس نام کے ساتھ جس سے جن و انس کو پیدا کیا، اور اس نام کے ساتھ جس سے تمام مخلوقات کو پیدا کیا۔
اور اس نام کے ساتھ جس سے جو چاہتاہے پیدا کرتا ہے اور اس نام کے ذریعے سے جس نام سے تو ہر چیز پر قادر ہیے، ان تمام ناموں کا واسطہ دے کر سوال کرتی ہوں اے بخشنے والے! میری حاجات کو پورا فرما اور میری درخواستوں کو قبول فرما۔
۱۵ ۔ حاجات کی برآوری کے لئے دعا
اے اولین و آخرین کے پروردگار، اے اولین و آخرین سے بہتر، اے مضبوط ترین قدرت والے، اے بیچاروں اور بیکسوں پر رحم کرنے والے، اے بہترین رحم کرنے والے۔
دوسری روایت میں یوں ہے۔
ہر آغاز سے پہلے، اور ہر آخر کی انتہا، اور اے مضبوط ترین قدرت والے، اور اے بہترین رحم کرنے والے مجھے بے نیاز کردے، میری حاجات کو پورا کرتے ہوئے مجھے دوسروں سے بے نیا ز کردے۔
۱۶ ۔ حاجات کے پورا ہونے کیلئے جناب سیدہ کی دعا
تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لئے ہیں جو اپنے ذکر کرنے والوں کو فراموش نہیں کرتا، اور پکارنے والوں کو اپنے سے مایوس نہیں کرتا، اور اپنے سے امید رکھنے والوں کو نا امید نہیں کرتا۔
پھر اللہ کی بارگاہ میں جو چاہتے ہیں سوال کریں۔
۱۷ ۔ قرض کی ادائیگی اور کاموں میں آسانی کے لئے جناب سیدہ کی دعا
اے پروردگار: ہمارے اور ہر جیز کے رب، تورات، انجیل اور قرآن کے نازل کرنے والے، شگوفوں کو دانے سے شگافتہ کرنے والے، ہر چوپائے کے شر سے کہ اس کی زندگی تیرے اختیار میں ہے، تیری پناہ کی طلب گار ہوں۔
تو وہ اول ہے جس سے پہلے کوئی چیز نہیں تھی، اور تو وہ آخر ہے جس کے بعد بھی کوئی چیز نہیں ہو گی، اور تو وہ ظاہر ہے جس سے بالاتر کوئی چیز نہیں، اور تو وہ باطن ہے جس کے علاوہ کوئی دوسرا باطن نہیں۔
محمد و آل محمد پر درود بھیج، اور ان پر اور ان کے اہل بیت پر سلام ہو، اور میرے قرض کو ادا فرما، اور مجھے محتاجی سے رہائی عطافرما، اور تمام کاموں کو میرے لئے آسان فرما، اے بہترین رحم کرنے والے۔
اس طرح بھی نقل ہوا ہے۔
اے آسمانوں کے اور عرش عظیم کے رب، ہمارے اور ہر چیز کے رب، اے تورات و انجیل اور قرآن کے نازل کرنے والے، اور گھٹلیوں سے دانے نکالنے والے اے ساتوں آسمانوں کے رب، ہر چیز سے جس کی زھام قدرت تیرے ہاتھوں میں ہے پناہ مانگتی ہوں، تو وہ اول ہے جس سے پہلے کچھ بھی نہ تھا، اور تو وہ آخر ہے جس کے بعد بھی کوئی چیز نہیں ہے، اور تو وہ ظاہر ہے جس سے باہر کوئی چیز نہیں، اور تو وہ باطن ہے جس کے علاوہ کوئی چیز نہیں، میرے قرض کو ادا فرما اور فقر و محتاجی سے رہائی عطا فرما۔
ایک اور روایت میں یوں ہے۔
اے پروردگار: اے آسمانوں اور زمینوں کے رب، اور ہر چیز کے رب، دانوں کوگھٹلیوں سے نکالنے والے، اے تورات، انجیل، اور قرآن کے نازل کرنے والے، ہر اس کے شر سے جس کی زندگی تیرے اختیار میں ہے پناہ مانگتی ہوں، تو وہ اول ہے جس سے پہلے کچھ نہ تھا، تو وہ آخر ہے جس کے بعد کچھ نہیں ہو گا، تو وہ ظاہر ہے جس سے باہر کوئی چیز نہیں اور تو وہ باطن ہے جسکے علاوہ کوئی چیز نہیں میرا قرض ادا فرما، اور مجھے محتاجی سے رہائی عطا فرما۔
۱۸ ۔ مشکلات کی دوری کیلئے جناب سیدہ کی دعا
روایت میں ہے کہ پیغمبر نے یہ دعا حضرت امام علی اور حضرت فاطمہ علیھما السلام کو تعلیم دی اور ان دونوں کے لئے فرمایا جب بھی کوئی مصیبت آئے یا ظالم بادشاہ ڈرائے، یا کوئی چیز گم ہو جائے، تو وضو کرو اور خشوع و خضوع کے ساتھ دو رکعت نماز بجا لاؤ، اور پھر آسمان کی طرف ہاتھ بلند کرتے ہوئے یوں پکارو۔
اے غیب اور رازوں کے جاننے والے، اے میرے دانا معبود، یا اللہ، یا اللہ، یا اللہ اے پیغمبر اکرم کے دشمنوں کو متفرق کرنے والے، اے موسیٰ کے لئے فرعون کو فریب دینے والے، اور عیسیٰ کو تاریکی سے نجات دینے والے، اے قوم نوع کو غرق ہونے سے بچانے والے، اے اپنے بندے یعقوب پر رحم کرنے والے، اے ایوب سے مشکلات دور کرنے والے، اے حضرت یونس کو تاریکیوں سے نجات دینے والے، اے ہر نیکی کرنے والے، اور ہر اچھائی کی طرف ہدایت کرنے والے اور تمام اچھائیوں پر راہنمائی کرنے والے، اے ہر نیکی کا حکم دینے والے، اے ہر اچھائی کے پیدا کرنے والے، اے نیکیوں والے، تو میرا معبود ہے، جس سے میں تیری طرف راغب ہوں یقینا تو جانتا ہے اور تو ہے رازوں سے آگاہ، تجھ سے سوال کرتی ہوں کہ تو محمد و آل پر درود بھیج۔
(اس دعا کے بعد کوئی بھی حاجت طلب کریں خدا پوری کرے گا۔)
۱۹ ۔ اہم کاموں کی انجام دیہی کیلئے آنحضرت(ص) کی دعا
قرآن مجید اور سورہ یسیٰن کے صدقے، قرآن عظیم اور سورہ طہٰ کے صدقے، اے وہ ذات جو نیاز مندوں کی حاجت روائی پر قادر ہے، اے رازوں کے جاننے والے، اے مشکلات میں گھرے لوگوں کی مشکلات کو دور کرنے والے، اے غم و اندوہ میں پھنسے لوگوں کو غم سے نجات دینے والے، اے بوڑھے اور عمر رسیدہ لوگوں پر رحم کرنے والے، اے چھوٹے بچے کو کاشم مادر میں روزی دینے والے، اے وہ جو کسی تفسیر کا محتاج نہیں ہے، محمد و آل محمد پر درود بھیج، اور (فلاں) کام میرے لئے انجام دے۔
(فلاں کی جگہ اپنی حاجت بیان کریں)
۲۰ ۔ قضاء حاجت کیلئے جناب سیدہ کی دعا
روایت ہے کہ پیغمبر اسلام(ص) حضرت امام علی اور حضرت فاطمہ علیھما السلام کو نماز کی تعلیم دیتے ہوئے فرماتے ہیں، دو رکعت نماز پڑھیں، ہر رکعت میں ایک بار سورہ حمد، تین بار آیت الکرسی، اور تین بار سورہ توحید تلاوت کریں۔ سورہ حشر لو انزلنا ھذا القرآن علی جبل سے لے کر اختتام سورہ تک تین بارپڑھیں۔ پھر بیٹھیں اور تشہد بجا لائیں، حمد خداوندی کریں اور پیغمبر اسلام(ص) پر درود بھیجیں اور مومن مردوں اور عورتوں کے لئے دعا کریں۔
پھر یہ دعا پڑھیں۔
اے پروردگار: تیرے حضور خاص ناموں کے صدقے سے سوال کرتی ہوں، کیونکہ جب بھی ان ناموں کے ساتھ دعا کرتی ہوں تو وہ پوری ہوجاتی ہیں، اور تیری بارگاہ سے حق دار کے حق کے صدقے میں سوال کرتی ہوں، اور تیرے اس حق کے صدقے میں جو ان سب پر ہے جو تیرے علاوہ ہیں سوال کرتی ہیں کہ میرے فلاں فلاں کام انجام دے۔ (یہاں پر اپنی دلی حاجت طلب کریں۔)
۲۱ ۔ غم و اندوہ کے برطرف ہونے کیلئے دعا
امام جعفرصادق علیہ السلام سے روایت ہے، میری مادر گرامی حضرت فاطمہ علیھا السلام ایک نماز پڑھتی تھیں جو انہیں حضرت جبرائیل نے تعلیم دی تھی دو رکعت نماز ہے جو اس طرح ہے، پہلی رکعت میں حمد اور سورہ انا انزلنا ایک مرتبہ اور دوسری رکعت میں ایک بار سورہ الحمد اور سورہ اخلاص کرتیں۔ پس جب سلام پھیر لیتیں تو تسبیحات حضرت زہرا پڑھتیں، اور پھر جانماز پر دو زانو بیٹھ کر اپنی حاجات کے لئے یوں دعا مانگتیں، پیغمبر اسلام(ص) پر درود بھیجنے کے بعد دعا کیلئے ہاتھ بلند کرتیں۔
اے پروردگار: آئمہ معصومین کے (متبرک) ناموں کو وسیلہ قرار دے کر تیری طرف آئی ہوں، اور ان (پاکیزہ) ہستیوں کے صدقے میں جن کی گہرائیوں سے سوائے تیرے کوئی آگاہ نہیں متوسل ہوئی ہوں، اور اس کے حق کے ساتھ جس کا حق تیرے نزدیک عظیم ہے، اور تیرے پاکیزہ ناموں کے ساتھ، اور تیری کامل موجودات کے ساتھ کہ جن کے متعلق تو نے مجھے امر کیا کہ تجھے ان ناموں کے ساتھ پکاروں، متوسل ہوئی ہوں۔
اور میں تیرے اس بزرگ اور عظیم الشان نام کے ساتھ جس کے متعلق حضرت ابراہیم کو حکم دیا کہ وہ پرندوں کو آواز دیں اور پرندوں نے ان کو جواب دیا اور اس عظیم الشان نام کے ساتھ کہ جس کے ساتھ آتش نمرود کو حضرت ابراہیم پر ٹھنڈا ہونے کا حکم دیا تھا اور وہ ٹھنڈی ہوگئی، اور تیرے پسندیدہ ناموں کے ساتھ سوال کرتی ہوں اور تیری بارگاہ میں سب سے اچھے ناموں کے ساتھ، اور تیرے حضور میں سب سے عظیم الشان ناموں کے ساتھ، اور ان ناموں کے ساتھ جس سے دعاؤں کو جلدی قبول کرتا ہے، اور حاجت مند بہتر انداز میں اپنے مقصود کو حاصل کرتے ہیں، اور ہر اس چیز کے ذریعہ سے جس کا تو اہل ہے، تجھے پکارتی ہوں۔
اور میں تجھ سے توسل کرتی ہوں، اور تیری طرف متوجہ ہوں، اور تجھ سے مدد کی طلب گار ہوں، اور تجھ سے بخشش، احسان اور فضل کی طلب گار ہوں، اور تیری بارگاہ میں التجا کرتی ہوں، اور تیرے حضور میں خضوع و خشوع کرتی ہوں، اور اپنے افعال کا اقرار کرتی ہوں اور تیری بارگاہ میں اپنے گناہوں کا اعتراف کرتی ہوں۔
تیرے رسولوں اور پیغمبروں پر نازل شدہ کتابوں کے طفیل سے سوال کرتی ہوں، کہ ان سب پر درود بھیج، جیسے تورات، انجیل اور اول سے آخر تک عظیم الشان کتاب قرآن مجید کیونکہ تیر ااسم اعظم ان میں ہے، اور میں ان کتابوں میں موجود تیرے عظیم الشان ناموں کے طفیل سے تیری قربت کی طلب گار ہوں۔
بارالھا میں سوال کرتی ہوں کہ محمد و آل محمد پر درود بھیج اور ان پر رحمتیں فرما، اور میرے کام میں وسعت کو ان کے امور کی وسعتوں کے ساتھ متصل فرما، اور ہر نیک کام میں انہیں مقدم فرما اور انہی سے کام کا آغاز فرما اور ان ایام میں آسمان کے دروازے میری دعاؤں کے لئے کھول دے اور اس دن اور رات میں میرے کام میں وسعت اور دنیا و آخرت میں میری حاجات کو پورا کرنے کیلئے اجازت صادر فرما۔
پس تحقیق، محتاجی اور بیچارگی نے مجھے روند ڈالا ہے، اور پریشان حالی مجھ پر مسلط ہو گئی ہے، نیاز مندی اور ضرورت نے تیری بارگاہ میں پناہ گزین بنا دیا ہے، ذلت و رسوائی میرے چہرے سے آشکار ہے، درماندگی مجھ پر غالب آگئی ہے گناہوں نے مجھے گھیر لیا ہے پس رافت و رحمت مجھ پر واجب ہو گئی ہے۔
یہ وہ وقت ہے جس میں تو نے اپنے اولیاء کی دعاؤں کو قبول کرنے کا وعدہ کیا ہے، پس محمد و آل محمد پر درود بھیج، اور اپنی قدرت سے فقر اور بیچارگی کو ہم سے دور فرما، اور اپنی نگاہ رحمت سے مجھے مشرف فرما اور مجھے اپنی وسیع رحمتوں میں داخل فرما۔
میری طرف توجہ فرما، ایسی توجہ کہ اگر کسی اسیر پر پڑے تو اس کو آزاد کردے، اور اگر کسی گمراہ پر پڑے تو وہ ہدایت یافتہ ہوجائے، اور اگر کسی بھٹکے ہوئے پر پڑے تو وہ اپنی منزل کو پا جائے، اور جب کسی محتاج پر پڑے تو اسے بے نیاز کردے، اور اگر کسی ضعیف پر پڑے تو اسے قوی بنا دے، اور جب کسی خوفزدہ پر پڑے تو ا س کو محفوظ کردے پس اے عظمت وبزرگواری والے! مجھے میرے اور اپنے دشمنوں کے درمیان نہ چھوڑنا قرار نہ دینا۔
ا ے وہ ذات جس کی کیفیت، جگہ اور قدرت سے سوائے اس کے کوئی واقف نہیں، اے وہ ذات جس نے ہواؤں کو آسمان سے روکا اور زمین کو پانی پر پھیلا دیا، اور بہترین ناموں کو اپنے لئے منتخب کیا، پاک ہے وہ ذات جس نے خود کو ایسے نام سے موسوم کیا کہ جوبھی اس نام سے پکارے اس کی حاجات پوری ہوجاتی ہیں۔
اے پروردگار میں نے تجھے اس نام کے ساتھ پکارا ہے کہ میرے لئے اس سے بہتر شفیع کوئی نہیں، اور محمد و آل محمد کے وسیلے سے سوال کرتی ہوں کہ محمد پر درود بھیج اور میری حاجات کو پورا فرما، اور میری التجاؤں کو سن، محمد، علی، فاطمہ، حسن، حسین، محمد، جعفر، موسیٰ، علی، محمد، علی، حسن اور حجۃ صلوة اللہ علیم اجمعین تک اپنی برکتیں اور رحمتیں پہنچا تاکہ وہ تیری بارگاہ میں میری شفاعت کریں اور تو انہیں میرے لئے شفیع قرار دے، اور مجھے ناامید نہ کرنا، اس صدقے میں تیرے سوا کوئی معبود نہیں، اور تیرے علاوہ کوئی خدا نہیں، اے کریم محمد و ال محمد کے صدقے اے کریم میری فلاں فلاں حاجت کو پورا فرما،
۲۲ ۔ مصیبتوں سے نجات کیلئے جناب سیدہ کی دعا
روایت ہے کہ شام میں ایک قیدی عرصہ سے قیدس تھا۔ ایک رات خواب میں حضرت زہرا کو دیکھتا ہے جو اس کے پاس آکر فرماتی ہیں کہ اس دعا کو پڑھو، اس مرد نے وہ دعا جناب سیدہ سے سیکھی اور دعا مانگی اور پھر وہ آزاد ہو کر گھر لوٹ آیا، اور وہ دعا یہ ہے۔
اے پروردگار: عرش اور اس کے بلند کرنے والے کا واسطہ، وحی اور اس کے نازل کرنے والے کا واسطہ نبی اور نبوت دینے والے کا واسطہ، بیت اللہ اور س کے تعمیر کرنے والے کا واسطہ ۔
اے ہر آواز کے سننے والے، اور ہر گمشدہ کو دریافت کرنے والے ، اے مرنے کے بعد جانوں کے زندہ کرنے والے، محمد و آل محمد پر درود بھیج، مجھے اور مشرق و مغرب میں تمام مومن مردوں اور عورتوں کو جلدی سے اپنی بارگاہ سے رہائی فرما۔
اس گواہی کے ساتھ کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور محمد تیرے بندے اور رسول ہیں، ان پر اور ان کی طیب و طاہر اولاد پر درود و سلام ہو۔
خطرات اور بیماریوں سے دور رہنے کیلئے دعا
خطرات سے محفوظ رہنے کی دعا
اللہ کے بابرکت نام سے جو بڑا مہربان ہے، اے زندہ اور ہمیشہ رہنے والے، تیری رحمت کی محتاج ہوں، میری فریاد رسی فرما، اور آنکھ جھپکنے کے برابر بھی مجھے میرے حال پر نہ چھوڑ اور میرے تمام امور کی اصلاح فرما۔
دوسری روایت یوں ہے۔
اے زندہ اور ہمیشہ رہنے والے! تیری رحمت کے سایہ میں پناہ گزین ہوں، مجھے ایک لخط بھی میرے حال پر نہ چھوڑ، اور میرے تمام امور کی اصلاح فرما۔
۲۴ ۔ بخار سے نجار کے لئی دعا
خدا کے بابرکت نام سے جو بخشنے والا مہربان ہے، اللہ کے نام کے سے جو سراسر نور ہے، جو نور ہی نور ہے، اللہ کے نام کے ساتھ جو نورِ علی نور ہے، اس ذات کے نام سے جو تمام امورکی تدبیر کرنے والا ہے، اس ذات کے نام سے جس نے نور سے نور کو پیدا کیا ہے، تمام تعریفیں اس ذات کے ساتھ مخصوص ہیں، جس نے نور کو پیدا کیا، اور نور کو کوہ طور پر نازل کیا، کتاب میں لکھا ہوا ہے، کاغذ پر پھیلا ہوا ہے، ایک معین اندازے کے مطابق ایک بزرگ و جلیل القدر نبی پر۔
تمام تعریفیں اللہ کے ساتھ ہیں جو مذکورہ عزتوں والا ، اور مشہور و معروف افتخارات والا، تلخ و شیریں حالات میں شکر کو قبول کرنے والا، اور ہمارے آقا و سردار محمد وآل محمد پر درود و سلام بھیجنے والا۔
یہی دعا دوسری روایت میں یوں ہے۔
اللہ کے نام سے جو بخشنے والا، رحم کرنے والاہے ، نور کے پروردگار کے نام سے، اس پروردگار کے نام سے جو جب بھی کسی شے کا ارادہ کرے اور کہے ہوجا تو ہوجاتی ہے۔ اس پروردگار کے نام کے ساتھ جو آنکھوں میں چھپی خیانتوں اور دل کے مخفی رازوں سے بھی آگاہ ہے۔
اس ذات کے نام کے ساتھ جس نے نور کو نور سے پیدا کیا، اس ذات کے نام کے ساتھ جو نیکیوں کے ساتھ معروف ہے، اس ذات کے نام کے ساتھ کہ جس نے نور کو کوہ طور پر بمطابق معین اندازے کے جلیل القدر اور بزرگ نبی پر کوہ طور پر نازل کیا جیسا کہ کتاب میں لکھا ہوا ہے۔
۲۵ ۔ بخار کے لئے دعا
اے پروردگار تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں تو بلند اور عظیم المرتبہ ہے، ہمیشہ سے قائم بادشاہی والا ہے، اور عظیم احسان والا، اور بہت زیادہ باکرامت ہے، تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں تو بلند اور عظیم المرتبہ ہے، مکمل کلمات کے مالک اور دعاؤں کو قبول کرنے والا ہے، فلاں (مشکل میں پھنسے شخص کا نام لیں) کی مشکلات کو حل فرما۔
۲۶ ۔ بخار کیلئے دعا
شب و روز میں آرام کرنے والے اسی کے دم سے ہیں، جو سننے والا اور جاننے والا ہے، اے بخار اگر تو خدا کے بزرگ اور اس کے گرامی قدر رسول پر ایمان رکھتا ہے تو پھر ہڈیوں کو چور چور نہ کر، اور گوشت کو نہ کھا، اورخون نہ پی۔
اس تعویذ کے حامل کو چھوڑ کر کسی ایسے کی طرف جا، جو خدائی بزرگ، اور گرامی قدر پیغمبر اکرم اور ان کے خاندان، یعنی محمد، علی، فاطمہ، حسن، حسین، پر ایمان نہ رکھتا ہو۔
دنوں اور مہینوں میں جناب سیدہ کی دعائیں
۲۷ ۔ ہفتہ کے دن کی دعا
اے پروردگار: اپنی رحمتوں کے خزانے ہم پر کھول دے، اور اے پروردگار ہمیں اس رحمت سے سرفراز فرما کہ جس کے بعد دنیا و آخرت میں ہمیں عذاب نہ آئے، اور اپنے وسیع و عریض فضل سے پاک اور حلال رزق عطا فرما، اور ہمیں سوائے اپنی ذات کے کسی کا محتاج نہ کرنا۔ ے پروردگار: ہمیں شکر بجا لانے کی توفیق عطا فرما اور ہماری محتاجی اور نیاز مندی اور غیر سے بے نیازی اور عزت نفس میں اضافہ فرما۔
اے پروردگار: دنیا میں ہمارے لئے وسعت قرار دے۔ اے پروردگار: اس حال میں کہ ہم تیرے دیدار کے طالب ہیں، ہم پناہ مانگتے ہیں کہ تو ہم سے رخ موڑے جبکہ ہم تیرے دیدار کے طالب ہیں۔
محمد وآل محمد پر درود بھیج، اور اپنی پسندیدہ چیز ہمیں عطا فرما، اور اس کو ہمارے لئے قوت بنا جس طرح ہم چاہتے ہیں، اے بہترین رحم کرنے والے۔
۲۸ ۔ اتوار کے دن کی دعا
اے پروردگار: میرے آج کے دن کے آغاز میں فلاح، اور اس کے اختتام پر کامیابی اور اس کے درمیان میں سعادت مندی عطا فرما۔ اے پروردگار: محمد و آل محمد پر درود بھیج، اور ہمیں ان لوگوں سے قرار دے جو تیری بارگاہ میں آئے اور تو نے انہیں قبول کر لیا ہے، پاس انہوں نے تجھ پرتوکل کیا ور تو ہی ان کی کفایت کرتا ہے، اور وہ تیری بارگاہ آہ و زاری سے التجا کرتے ہیں اور تو نے انہیں اپنی رحمت سے نوازا ہے۔
۲۹ ۔ پیر کے دن کی دعا
اے پروردگار: عبادت و بندگی میں قوت، آیات قرآنی کے سمجھنے میں شعور، اور تیرے احکامات کے جاننے میں سمجھداری کا سوال کرتی ہوں۔ اے پروردگار: محمد و آل محمد پر درود بھیج، اور قرآن کو ہمارے شعور کی دسترس سے دور اور صراط مستقیم کوگم شدہ اور حضرت محمد کو ہم سے رخ موڑنے والا قرار نہ دے۔
۳۰ ۔ منگل کے دن کی دعا
اے پروردگار: ہمیں لوگوں کی غفلت کے مقابلے میں ذکر کرنے والا اور لوگوں کے ذکر کو ہمارے لئے شکر قرار دے۔ اور ہماری زبان سے اچھی اور بہترین چیزوں کے جاری ہونے کو ہماری دلی نیتوں سے متصل فرما۔
اے پروردگار: ہمارے گناہوں سے تیری بخشش وسیع تر، اور ہمارے اعمال سے تیری رحمت زیادہ امید دلانے والی ہے، محمد و آل محمد پر درود بھیج، اور ہمیں نیک اور اعمالِ صالح بجا لانے کی توفیق عطا فرما۔
۳۱ ۔ بدھ کے دن کی دعا
اے پروردگار: ہمیں اپنی ہمیشہ بیدار نگاہوں سے، اور ان سے کہ جس پر کبھی حملہ نہیں کیا جا سکتا اور اپنے بزرگ ناموں سے حفاظت فرما، اور محمد و آل محمد پر درود بھیج، اور ہمارے ایمانوں کی حفاظت فرما، اگر تیرے علاوہ کوئی اور محافظ ہوتا تو میں ختم ہوچکا ہوتا، اور ہماری کوتاہیوں پر پردے ڈال دے، اگر تیرے علاوہ کوئی اور پردے ڈالنے والا ہوتا تو ہمارے عیب کب کے ظاہر ہو چکے ہوتے، اور ان تمام مذکورہ چیزوں کو ہمارے لئے مطیع قرار دے، بیشک تو دعاؤں کا سننے والا اور جلدی قبول کرنے والا ہے۔
۳۲ ۔ جمعرات کے دن کی دعا
اے پروردگار: میں ہدایت اور تقویٰ، عفت و بے نیازی، اور آپ کے پسندیدہ اعمال کے بجا لانے کی طلب گار ہوں۔
اے پروردگار: اپنی کوتاہ ہمتوں کے مقابل میں قوت اور اپنی محتاجی کے مقابل میں بے نیازی اور اپنی جہالت کے مقابل میں تیرے حلم کا سوال کرتی ہوں۔
اے پروردگار: محمد و آل محمد پر درود بھیج اور اپنا شکر، ذکر، اطاعت اور عبادت بجا لانے میں ہماری مدد فرما، تجھے اپنی رحمتوں کا واسطہ، اے بہترین رحم کرنے والے۔
۳۳ ۔ جمعۃ المبارک کی دعا
اے پروردگار: ہمیں ایسے لوگوں کی قرابت نصیب فرما جنہوں نے تیری قربت حاصل کی، اور ایسے عزت داروں سے قرار دے جو تیری بارگاہ میں عقرب ہوئے ہیں، اور ہمیں ان کامیاب لوگوں سے قرار دے جو تیرے حضور درخواست کرتے ہیں اور گریہ کرتے ہیں۔
اے پروردگار: ہمیں ایسے لوگوں سے قرار دے جو قیامت کے دن (جو تیرے دیدار کا دن ہے) تیرا دیدار کریں گے ، اور ہمیں اس وقت تک موت نہ دے جب تک تیری ذات راضی نہ ہوجائے۔ اے پروردگار: ہمیں ایسے لوگوں سے قرار دے جو عمل میں مخلص اور تیری تمام مخلوقات سے زیادہ تجھے دوست رکھتے ہوں۔
اے پروردگار: محمد و آل محمد پر درود بھیج، اور ہمیں ایسی حتمی اور قطعی بخشش سے نواز جس کے بعد نہ ہم گناہ انجام دیں اور نہ ہی خطا اور اشتباہ کا ارتکاب کریں۔
اے پروردگار: محمد و آل محمد پر درود بھیج، ایسا درود جو رشد و ہدایت کرنے والا، ہمیشہ رہنے والاہو، پاکیزہ اور پے در پے ہو، اور برابر ہو، تجھے اپنی رحمتوں کا واسطہ اے رحم کرنے والے۔
۳۴ ۔ جمعۃ المبارک کی دعا
حضرت صفوان امام جعفرصادق علیہ السلام سے روایت کرتے ہیں کہ محمد بن علی الحلبی جمعہ کے دن میں امام جعفرصادق علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا کہ آج کے دن میرے لئے بہترین کام تعلیم دیں جو انجام دوں تو امام نے فرمایا میں نہیں جانتا پیغمبر اسلام(ص) کے نزدیک حضرت فاطمہ زہرا سے زیادہ گرامی اور عزیز کوئی دوسرا ہو اور نہ ہی اس چیز سے بہتر چیز ہے جو زہرا کو تعلیم دی اور وہ یوں ہے۔
جمعہ کے دن غسل کرو، اور چار رکعت نماز بجا لاؤ، دو رکعت کرکے، پہلی رکعت میں سورہ حمد اور پچاس مرتبہ سورہ اخلاص، دوسری رکعت میں سورہ حمد اور پچاس مرتبہ سورہ العادیات، تیسری رکعت میں سورہ حمد اور پچاس مرتبہ سورہ اذا زلزلت، چوتھی رکعت میں سورہ حمد اور پچاس مرتبہ سورہ اذا جاء نصر اللہ والفتح، یہ وہ آخری سورہ ہے جو پیغمبر اسلام(ص) پر نازل ہوئی، پس جب نماز سے فارغ ہوجائیں تو یہ دعاپڑھیں۔
اے میرے پروردگار اور میرے آقا، ہر کوئی آمادہ، تیار اور زادراہ لیے ہے تاکہ صلہ، عطا، حصہ، عطیہ، بخشش اور انعام حاصل کرنے کے لئے مخلوق کے سامنے جائے، پس اے میرے پروردگار میرا تیار ہونا، آمادہ ہونا، زادراہ لینا، اور تیری عنایات سے امید رکھنا، اور تیری نیکیوں کی ساتھ معروف ہونا، اور تیرا پسندیدہ عطیہ اور تیرے انعام کے حصول کی خاطر تیری طرف آیا ہوں۔
پس تو مجھے ان چیزوں سے محروم نہ فرما، اے وہ ذات جس کی بارگاہ سے کوئی درخواست گزار محروم نہیں ہوا، اور عطیہ اور بخشش کے طلب گار کے لئے بخشش اور عطیہ میں کمی نہیں ہوئی۔ تحقیق میں سابقہ عمل صالح لے کر تیری بارگاہ میں حاضر نہیں ہوئی، نہ کسی مخلوق کی سفارش کی امیدوار ہوں بلکہ تیری بارگاہ میں محمد اور اہل بیت محمدپر تیرا درود و سلام ہو شفیع بنا کر حاضر ہوئی ہوں۔ اور تیری عظیم عفو و درگذر سے امید رکھتی ہوں، وہ عفو و درگذر جس کا ان گناہگاروں کو جو تیرے محرمات کو انجام دیتے ہیں وعدہ دیا ہے، جس طرح کہ مسلسل فعل حرام انجام دینے والوں کو بھی بخشش اور درگذر سے محروم نہیں رکھا۔
اے میرے آقا بہت زیادہ نعمت دینے والا ہے اور میں بہت زیادہ خطا کار ہوں۔ محمد و آل محمد کے توسل سے سوال کرتی ہوں کہ میرے گناہان کبیرہ کو بخش دے۔ کیونکہ بڑے گناہوں کو بڑا ہی معاف کرتا ہے۔ اے عظیم، اے عظیم، اے عظیم، اے عظیم۔
۳۵ ۔ ماہ رمضان کا چاند نظر آنے پر جناب سیدہ کی دعا
امام رضا سے روایت ہے کہ ایک حدیث میں فرماتے ہیں، اے میرے شیعوں، جیسے ہی رمضان کا چاند نظر آئے، تو اس کی طرف انگلیوں سے اشارہ نہ کرو بلکہ قبلہ رو کھڑے ہوکر، ہاتھ آسمان کی طرف بلند کریں اور یہ دعا پڑھیں۔
ہمارا اور آپ کا پروردگار تو عالمین کا پالنے والا ہے، پروردگار اس مہینے کے چاند کوہمارے لئے مبارک قرار دے، اور ہمیں اس مہینے کے روزے رکھنے کی توفیق عطا فرما، اور ہمیں اس میں سلامتی عطا فرما، اور اس مہینے کو ہماری طرف سے سلامتی، آرام اور سکون میں رکھ اور ہمیں اس مہینے اپنی اطاعت اور عبادات میں مشغول رکھ، بیشک تو ہر کام پر قادر ہے۔
پس امام نے فرمایا، حضرت فاطمہ اس دعا کو پڑھتی تھیں، جب بھی ماہ رمضان کا مہینہ ظاہر ہوتا تو حضرت زہرا کا نور جاند کے نور پر غالب آجاتا، چاند چھپ جاتا اور جب بھی حضرت زہرا منظر سے ہٹ جاتیں تو چاند ظاہر ہوجاتا۔