فریقین کے عقائد کا تحلیلی جائزہ جلد ۳

فریقین کے عقائد کا تحلیلی جائزہ 0%

فریقین کے عقائد کا تحلیلی جائزہ مؤلف:
: مولانا شاہ مظاہر حسین
زمرہ جات: مناظرے
صفحے: 447

فریقین کے عقائد کا تحلیلی جائزہ

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مؤلف: آیت اللہ العظمی سید محمد سعید طباطبائی
: مولانا شاہ مظاہر حسین
زمرہ جات: صفحے: 447
مشاہدے: 145946
ڈاؤنلوڈ: 3917


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 447 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 145946 / ڈاؤنلوڈ: 3917
سائز سائز سائز
فریقین کے عقائد کا تحلیلی جائزہ

فریقین کے عقائد کا تحلیلی جائزہ جلد 3

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

۱

فریقین کے عقائد کا تحلیلی جائزہ

( ترجمہ فی رحاب العقیدۃ)

مولف: آیتہ اللہ العظمیٰ سید محمد سعید طباطبائی حکیم(مدظہ العالی)

ترجمہ: مولانا شاہ مظاہر حسین

۲

بسم الله الرحمن الرحیم

۳

فریقین کے عقائد کا تحلیلی جائزہ جلد سوم

(ترجمہ فی رحاب العقیدۃ)

مولف

آیت اللہ العظمی سید محمد سعید طباطبائی حکیم (مد ظلہ العالی)

ترجمہ : مولانا شاہ مظاہر حسین

دوسری جلد

ناشر : انتشارات مرکز جہانی علوم اسلامی (قم ایران)

پہلاایڈیشن سنہ 1428 ھ مطابق سنہ 2007 ء سہ 1326 ھ شمسی

۴

عرض ناشر

خدا وند متعال کی لامتناہی عنایتوں اور ائمہ معصومین کی لاتعداد توجہات کے سہارے آج ہم دنیا میں انقلاب تغیر مشاہدہ کررہے ہین وہ بھی ایسا بے نظیر انقلاب اور تغیر جو تمام آسمانی ادیان میں صرف دین " اسلام" میں پایا جاتا ہے

گویا عصر حاضر میں اسلام نے اپنا ایک نیا رخ پیش کیا ہے یعنی دنیا کے تمام مسلمان بیدار ہوکر اپنی اصل ،(اسلام)کی طرف واپس ہورہے ہیں اور اپنے اصول وفروع ی تلاش کررہے ہیں-

آخر ایسے انقلاب وتغیر کی وجہ کیا ہوسکتی ہے ؟ سب سے زیادہ اہم یہ ہے کہ ہم اس بات پرغور کریں کہ اس وقت اس کے آثار تمام اسلامی ممالک حتی مغربی دنیا میں بھی رونما ہوچکی ہے ۔اور دنیا کے آزاد فکر انسان تیزی کے ساتھ اسلام کی طرف مائل ہورہے ہیناور اسلامی معارف اور اصول سے واقف اور آگاہ ہونے کے طالب ہیں اور یہ جاننا چاہتے ہیں کہ اسلام دنیا والوں کو ہرروز کونسا جدید پیغام دے رہا ہے ؟

ایسے حساس اور نازک موقعوں پر ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسلام کوکسی قسم کی کمی اور زیادتی کے بغیر واضح الفاظ، قابل درک ، سادہ عبارتوں اورآسان انداز مین عوام بلکہ دنیا والوں کے سامنے پیش کریں اور جو حضرات اسلام اور دیگر مذاہب سے آشنا ہونا چاہتے ہیں ہم اسلام کی حقیقت بیانی سے ان کی صدیوں ی پیاس بجھادیں اور کسی کو اپنی جگہ کوئی بات کہنے یا فیصلہ لینے کا موقع نہ دیں۔

۵

لیکن اس فرق کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہوتا کہ ان سے تال میل نہ رکھا جائے یا ان کا نزدیک سے تعاون نہ کیا جائے ہونا تو یہ چایئے کہ تمام مسلمان ایک ہوکر ایک دوسرے کی مدد کریں اور اپنے اس آپسی تعاون اور تال میل کے سہارے مغرب کی ثقافتی حملوں کا جواب دیں اور اپنی حیثیت اور وجود کا اظہار کریں نیز اپنے مخالفین کو ان کے منصوبوں مین بھی کامیاب ہونے نہ دیں

سچ تو یہ ہے کہ ایسی مفاہمت ، تال میل ،مضبوطی اور گہرائی اسی وقت آسکتی ہے جب ہم اصول وضوابط کی رعایت کریں اس سے بھی اہم یہ ہے کہ تمام اسلامی فرقے ایک دوسرے ک معرفت اور شناخت حاصل کریں تاکہ ہر ایک کی خصوصیت دوسرے پر واضح ہو ، کیونکہ صرف معرفت سے ہی سوئے تفاہم ،غلط فہمی اور بدگمانی دورہوجائے گی اور امداد ،تعاون کا راستہ بھی خودبخود کھل جائے گا۔

آپ کے سامنے موجودہ " فی رحاب العقیدہ: نامی کتاب حضرت آیت اللہ العظمی سید محمد سعید حکیم دام ظلہ کی انتھک اور بے لوث کوششوں کا نتیجہ ہے جیسے اپنی مصروفیتوں کے باوجود کافی عرق ریزی کے ساتھ ، حوزہ علمیہ کھجوا بہار کے افاضل جناب مولانا مظاہر حسین صاحب نے ترجمہ سے آراستہ کیا اور حوزہ علمیہ کے ہونہار طالب افاضل نے اپنی بے مثال کوششوں سے نوک پلک سنوارتے ہوئے اس کتاب کی نشر واشاعت میں تعاول کیا ہے لہذا ہم اپنے تمام معاونین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خداوند منان سے دعا گو ہیں کہ ہو ان تمام حضرات کو اپنے سایہ لطف وکرم میں رکھتے ہوئے روز افزوں ان کی توفیقات میں اضافہ کرے اور لغزشوں کو اپنی عفو وبخشش سے درگزر فرمائے ۔ آمین

مرکز جہانی علوم اسلامی

معاونت تحقیق

۶

فہرست

عرض ناشر 3

فہرست 14

پیش لفظ 29

سوال نمبر۔8 33

مذہب شیعہ کے مخالف روایتوں پر عمل کرنا جائز نہیں 34

جن کی اہل سنت حضرات توثیق یا جرح کرتے ہیں ان پر اعتبار کرنے کی شیعوں کے یہاں کوئی گنجائش نہیں 35

عام معنائے صحابی کے دائرے میں آنے والے ہر صحابی کی روایت قابل قبول نہیں 36

بطور عموم عدالت صحابہ پر ابوزرعہ کا استدلال 38

صحابہ کے بارے میں اہل سنت کی غفلت کا نتیجہ 40

اہل سنت کی نظر میں رجال جرح و تعدیل مطعون ہیں 41

ذہبی کے بارے میں سبکی کے خیالات 64

ذہبی کے بارے میں قنوجی اور سخاوی کیا کہتے ہیں 69

معاصرین ایک دوسرے پر طعن کرتے ہیں 70

ذہبی پھر کہتے ہیں 72

جرح وبحث اور رائے، مذہب اور سلوک ( مسلک ) کے اعتبار سے 74

اہل سنت کے امام اور ان کے ہم پلہ افراد میں کوئی بھی طعن سے محفوظ نہیں ہے 77

پردے میں رہنے دیں پردہ اٹھائیں 80

۷

حدیثیں قبول کرنے میں اہل سنت کے غیر متوازن اصول 82

اہل سنت ثقہ راوی سے حدیث لے لیتے ہیں چاہے وہ راوی ان کا ہم مذہب نہ ہو 83

اہل سنت مذہبی تعصب کی وجہ سے ثقہ راویوں سے حدیث نہیں لیتے 84

اہل سنت کی نواصب کے ساتھ جانبداری اور شیعوں سے گریز. ایک غیر متوازن نظریہ 86

خوارج کے بارے میں اہل سنت کا نظریہ 88

شیعوں سے گریز کیوں اور نواصب کی طرف میلان کیوں. ابن حجر کی توجیہ 90

حدیث “حب علی علیہ السلام ایمان “اور “غض علی علیہ السلام نفاق” پر ایک نظر 91

ایمان اور نفاق کے درمیان پہچان کا نام علی(ع) ہے 97

علی(ع) نے نواصب کے آباء و اجداد کو قتل کیا صرف اسی وجہ سے نواصب کے لئے بغض علی(ع) جائز ہے؟ 99

مذکورہ حدیث کا مخصوص کرنا اس کے ظاہری معنی سے خروج نہیں لازم آتا 100

انضار کی فضیلت اپنی جگہ اور اس حدیث کی حجیت اپنی جگہ 100

منافق دیندار سچے مگر شیعہ...نہیں 102

ابن حجر کا یہ احتمال دو باتوں کی وجہ سے ہے 102

ناصبی کے نفاق کی وضاحت 102

نواصب کا علی(ع) سے بغض اہل سنت کی نظر میں دیانت ہے 106

نواصب کیسے سچے ہوتے ہیں اس جھوٹ کو بھی دیکھ لیں 108

۸

شیعوں کو جمہور اہل سنت جھوٹا کیوں کہتے ہیں 110

سنیوں اور شیعوں کی تکذیب کے کچھ پر لطف واقعے 110

معاویہ کے عیوب بیان کرنے والا بھی سنیوں کی نظر میں جھوٹا ہے 110

مجھے علم کے ہزار باب عطا ہوئے(حدیث) 111

علی(ع) خیر البشر 114

حدیث علی(ع) اور ان کی ذریت خاتم الاوصیاء ہیں قیامت تک 116

علی(ع) کے چہرے پر نظر کرنا عبادت ہے 116

اپنی اولاد کو بتائو کہ حب علی(ع) فرض ہے 117

حدیث طائر بریاں 118

اہل سنت کی طرف سے نواصب کی تصدیق اور مدح سرائی بھی 120

الفافا: نبی(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہجو میں اشعار کہتا تھا 124

ابن عباس کا غلام عکرمہ مشہور جھوٹا 125

مشہور خبیث و زندیق خالد بن عبداللہ قسری 127

ابوبکر عبداللہ ابن ابی دائود 133

عبدالمغیث ابن زہیر 136

شیعہ، نواصب کی بہ نسبت صداقت کے زیادہ مستحق ہیں 137

احادیث کےمقابل غیر متوازن موقف 138

علمائے جمہور کے نزدیک کچھ صحاح ستہ کے بارے میں 139

صحت احادیث میں بخاری اور مسلم کی امتیازی حیثیت 140

مگر صحیحین پر اجماع نہیں ہے 142

غیر سبیل مومنین کے اتباع کی بات، پھر بدعتی بھی 142

۹

بدعت اور اتباع غیر سبیل مومنین کا مطلب کیا ہے؟ 143

قطع کا دعوی کھلی ہوئی بکواس 144

حدیثوں کی صحت پر قطع کیسے حاصل ہوگیا سمجھ میں نہیں آتا 144

اہل سنت کا بیان خود صحیحین کی صحت کے خلاف ہے 144

امام بخاری اور ان کی کتاب صحیح بخاری 145

کچھ مسلم اور ان کی کتاب کے بارے میں 148

امام نسائی اور ان کی کتاب 152

ابن ماجہ پر ایک نظر 152

ابن ابی دائود پر ایک نظر 153

کتاب ترمذی کے بارے میں 153

راوی تضعیف و تکذیب بھی کرتے ہیں اور اسی سے روایت بھی لیتے ہیں 153

مجہول الحال راویوں سے روایت لیتے ہیں 154

ان کے یہاں تدلیس کا عام رواج 155

رجال حدیث میں عموما تدلیس رائج ہے 158

اہل تدلیس کی مذمت 159

مطعون راویوں سے روایت لیتے ہیں 160

اصول ستہ میں مرسل اور مقطوع حدیثیں 161

اصول ستہ میں معلوم البطلان حدیثوں کا پایا جانا 161

صحاح میں اہل بیت(ع) کی مخالفت کا ظہور ہے 168

مسلم اور بخاری کی اہمیت کا سبب 174

امام احمد کی تعظیم ان کی مسند سے بے توجہی 174

۱۰

پس چہ باید کرد 177

شیعوں کی سلامت روی 178

پیغمبر(ص) کی حدیثوں کو سمجھنے سے اہل بیت(ع) کی حدیثوں سے اعراض صحیح نہیں ہے 179

ائمہ اہل بیت(ع) کی طرف رجوع کرنے کے فائدے 181

عقل تقاضہ کرتی ہے کہ طریق اہل بیت(ع) کی حدیثوں کو دوسروں پر مقدم رکھا جائے 182

حدیث نبوی(ص) کے بارے میں امیرالمومنین(ع) کا خطبہ 183

حدیث شریف آفتوں کی زد پر کیوں؟ 185

امیرالمومنین(ع) کے دور میں اعلان حق اور تصحیح حدیث کی کوششوں کی ابتداء 187

امیرکائنات(ع) کی شہادت اور اہل بیت اطہار(ع) کے ہاتھ سے حکومت نکل جانے کی وجہ سے تصحیح و اعلان حق کی کوشش سرتاج ہوگئی( دم توڑ گئی) 188

سنت نبوی(ص) میں تحریف کرنے اور اس کے ضائع کرنے کا نیا دور شروع ہوتا ہے 189

حدیث نبوی(ص) کو دوبارہ نشر و اشاعت سے روکا گیا 189

موضوع ( من گھڑھٹ) حدیثوں کا سیلاب 190

موضوع( جعلی) حدیثوں کے انتشار کے بعد سنت نبوی(ص) کی تدوین ہوتی ہے 191

فطری طور پر نتیجہ یہ نکلا 191

سنت نبوی(ص) کی تدوین کے بعد بہت ساری مشکلات 192

حدیث کی کتابیں لکھنے والوں نے بہت سی حدیثوں کی روایت تو کی لیکن اپنی کتابوں میں انہیں شامل کرنا ممنوع سمجھا ہے 192

معیار انتخاب کیا ہے؟ 194

حکومت اور عوام ، اہل حدیث پر پابندیاں عائد کرتے تھے 196

خدا اور رسول(ص) کی طرف سے ان مشکلوں کا حل ضرور ہونا چاہئے 199

۱۱

ان مشکلوں کا حل صرف اس صورت میں ممکن ہے کہ کوئی مرجع خدا کی طرف سے معین ہو 201

ائمہ اہل بیت(ع) کی مرجعیت کی کچھ دلیلیں 201

ولائے اہل بیت(ع) ہی سے دین کامل ہوتا ہے اور نعمتیں تمام ہوتی ہیں 204

اہل سنت کا اہل بیت(ع) کے بارے میں نظریہ 205

یہاں جوزجانی کیا کہتے ہیں 205

جوزجانی کے بارے میں کچھ عرض کرنا ہے 206

اہل سنت کا عصمت اہل بیت(ع) کا اعتراف نہ کرنا الگ بات ہے لیکن ان کی حدیثوں سے رخ نہیں موڑنا چاہئے 208

ائمہ اہل بیت(ع) کی مسند حدیثیں غیروں کی مسند حدیثوں سے کمتر نہیں ہیں 208

اگر یہ اسناد مجنون پر پڑھی جائیں تو وہ صحت پاجاتے 209

ائمہ اہل بیت(ع) کی مرسل حدیث بھی اہل سنت کی مسند کے برابر ہے 211

اہل بیت(ع) کے فتوے غیر اہل بیت پر مقدم ہیں 212

سوال نمبر.9 217

امام کی معرفت رکھنا اور امام کے بارے میں علم رکھنا صرف شیعوں ہی پر واجب نہیں ہے 217

موضوع امامت پر شیعہ اور غیر شیعہ دلیلوں کے درمیان ایک موازنہ ضروری ہے 218

اس منزل موازنہ میں اہل سنت کے طریقوں کی قید نہیں لگانی چاہئے 218

خبر متواتر کس کو کہتے ہیں؟ 221

بالخصوص امیرالمومنین(ع) کی امامت پر نصوص واردہ 222

وہ نصوص واردہ جن میں اہل بیت(ع) کے لئے عموم پایا جاتا ہے 223

وہ حدیثیں جن میں امیرالمومنین(ع) اورآپ کے گیارہ فرزندوں کی امامت کا تذکرہ ہے 225

امام بارہ ہیں اور امامت انہیں افراد میں منحصر ہے 225

۱۲

ائمہ بنی ہاشم میں سے اور علوی ہوں گے 230

امامت صرف علی(ع) و فاطمہ(ع) کی اولاد میں منحصر ہے 231

جمہور کی اہل بیت(ع) کی شایان شان روایتیں 233

امیر المومنین علیہ السلام اورحسنین علیہما السلام کی مرویات سے احتجاج کرنا بالکل صحیح ہے 238

اہل بیت(ع) کے بارہ اماموں کے بارے میں انبیاء سابقین کی پیشین گوئیاں 238

اس سلسلہ میں کچھ شہادتیں موجودہ کتاب توریت سے بھی 241

ابن کثیر کہتے ہیں 243

ابن کثیر کے کلام پر مجھے کچھ کہنا ہے 244

امامت صرف عہد الہی ہے 244

حدیثوں کی روشنی میں امام کو پہچانئے 246

احادیث مذکورہ کے بارے میں کچھ سوالات اور ان کا جواب 276

ائمہ ہدی اماموں کی تعداد بتاتے ہیں 277

ہر امام کی امامت پر موجود روایتیں 282

وہ حدیثیں جو حسنین(ع) کی امامت پر بطور مشترک اشارہ کرتی ہیں 283

وہ حدیثیں جس میں صرف امام حسن(ع) کا تذکرہ ہے 292

وہ حدیثیں جس میں صرف امام حسین(ع) کا تذکرہ ہے 295

ابومحمد علی بن الحسین زین العابدین(ع) کی امامت پر نصوص 298

نصوص امامت زین العابدین(ع) پر ایک نظر 306

ابو جعفر محمد باقر(ع) کی امامت بھی منصوص من اللہ ہے 306

2.محمد باقر(ع) شیعوں کے پانچویں امام 306

۱۳

حضرت محمد باقر(ع) کی امامت پر دلالت کرنے والی نصوص پر ایک نظر 309

جعفر صادق بن محمد باقر(ع) کی امامت پر واردہ نصوص 310

3.ابوعبداللہ جعفر بن محمد صادق(ع) گلدستہ امامت کا چھٹا گلاب 310

امام جعفر صادق(ع) کے بارے میں مزید عرض ہے کہ 314

اب اگر آپ یہ اعتراض کرتے ہیں: 314

“ پیغمبر(ص) کے اسلحے غیر امام کے پاس نہیں ہوا کرتے” حدیثوں سے ثابت ہے 316

امام موسی کاظم بن جعفر صادق علیہما السلام کی امامت پر نصوص 317

4. ابو ابراہیم امام موسی کاظم بن جعفر کاظم علیہما السلام: 317

اس مجموعہ پر ایک نظر 333

انتقال امامت باپ سے بیٹے تک اس سلسلہ میں کچھ دلیلیں 333

سلاح پیغمبر(ص) صرف امام برحق کے پاس اس سے متعلق کچھ دلیلیں 335

امام علی رضا(ع) کی امامت منصوص ہے 336

5. امام ابو الحسن علی بن موسی الرضا(ع) 336

امام رضا(ع) کی امامت پر نص کے لئے میں نے پیش کر دئیے 351

امام محمد بن علی الجواد علیہما السلام کی امامت منصوص ہے 353

6.ابو جعفر ثانی محمد بن علی الجواد علیہما السلام، گلدستہ امامت کا نواں گلاب: 353

امام جواد علیہ السلام کی امامت پر دلالت کرتی ہوئی حدیثوں پر ایک نظر 362

وہ حدیثیں جن سے یہ ثابت ہے کہ امامت اعقاب(نسلوں) میں ہے 362

امام جواد علیہ السلام کی کمسنی الہی تائید کا محکم اور مضبوط ثبوت ہے 364

۱۴

ابو الحسن علی بن محمد الہادی علی النقی علیہما السلام کی امامت پر نصوص 369

7.گلدستہ امامت کا دسواں گلاب 369

امام ہادی(ع) کی امامت پر موجود نصوص کا خلاصہ 373

امام ابو محمد الحسن بن علی عسکری(ع) کی امامت پر نصوص 374

8.امام حسن عسکری(ع) گلدستہ امامت کا گیارہواں گلاب: 374

امام حسن عسکری(ع) کے متعلق نصوص پر ایک نص 381

جعفر بن امام ہادی(ع) کا دعوائے امامت 382

نصوص امامت قائم منتظر ( عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) 383

9. امام منتظر حجت بن حسن المہدی صاحب الزمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف و صلی اللہ علیہ و علی آبائہ الطاہرین 383

امام زمان حجت بن حسن(ع) کی امامت سے متعلق روایات پر ایک نظر 392

ایک جامع تبصرہ 393

وہ گروہ جو اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ ائمہ(ع) کی تعداد بارہ ہے 393

زمین حجت خدا سے خالی نہیں رہتی 398

ائمہ ہدی(ع) کے معجزات و کرامات 402

امام اپنی امامت کا اقرار کرتے ہیں 404

اہل سنت ائمہ اثنا عشر کی شخصیت کو قبول کرتے ہیں اور ان کا احترام کرتے ہیں 406

مامون عباسی کا نظریہ اور ایک بھیانک سازش 410

حضرت ابو الحسن الرضا(ع) سے مامون کا مکالمہ 410

مامون کا مقصد کیا تھا؟ نوبختی سے پوچھئے 411

۱۵

مامون کے بارے میں قفطی کی باتیں 413

مامون کا اپنے رویہ سے خود خوف زدہ ہونا 414

مسلمان امام رضا(ع) اور آپ کے آباء طاہرین(ع) کے مزارات کا احترام کرتے ہیں 418

دوسرے فرقوں کے پاس کیا فرقہ امامیہ سے قوی تر دلیلیں ہیں؟ 425

ذمہ داری کو سمجھئے اور خطرناک انجام سے بچنے کو کوشش کیجئے 426

منابع و ماخذ 433

۱۶

پیش لفظ

الحمد لله علی رب العالمین و الصلاة و السلام علی اشرف الانبیاء و المرسلین وخاتم النبیین و علی آله المعصومین

بے شک خالق کائنات کی معرفت اور دین کی تبلیغ و ترویج انسان کا پہلا فریضہ ہے اور دین اسلام میں سب سے زیادہ اہمیت عقیدہ کی ہے جس پر انسان کی سعادت و کامیابی اور نجات کا انحصار ہے جیسا کہ قرآن کریم اور احادیث پیغمبر اعظمؐ سے صاف واضح ہے کہ جنت عقیدہ ہی کی بنیاد پر ملے گی عمل کے ذریعہ نہیں اور ویسے بھی خود عمل کا دار و مدار عقیدہ ہی پر ہے، اسی وجہ سے دین میں عقیدہ اور عمل کی مثال درخت کی جڑ اور شاخوں سے دی جاتی ہے اور یہ بات ہر ذی عقل و شعور پر واضح ہے کہ اگر جڑ میں خرابی آجائے تو شاخیں خودبخود خشک ہوجاتی ہیں اسی بنا پر جڑ کی اہمیت زیادہ ہے اور اس کا تحفظ اور خیال زیادہ رکھا جاتا ہے اس بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے مرکز تحقیقات نشر علوم اسلامی امام حسن عسگری علیہ السلام نے جس کی بنیاد 16 جمادی الثانی 1425 ؁ بمطابق 2003 ؁کو رکھی گئی، خدمت دین اور انسانی عقیدہ کی صحت اور پختگی کے لئے عالم جلیل و فاضل و کامل بحرالشریعہ آیۃ اللہ فی العالمین عالم تشیع کے عظیم الشان مرجع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد سعید حکیم طباطبائی گراں بہا تالیف کا اردو ترجمہ کرایا جسے مرکز جہانی علوم اسلامی نے زیور طبع سے آراستہ کیا تا کہ ہر ایک کے لئے عقیدہ کی اصلاح و پختگی و تکمیل آسان ہوجائے

۱۷

،آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد سعید حکیم طباطبائی دنیائے عالم کے عظیم المرتبت مرجع تشیع سید محسن حکیم طاب ثراہ کے نواسے ہیں جن کی شخصیت محتاج تعارف نہیں ہے موصوف کی اس کے علاوہ بھی دیگر کتابیں زیر طبع ہیں جو انشااللہ عنقریب خدا کی توفیق و مدد اور آپ حضرات کی دعا سے منظر عام پر آجائیں گی،ادارہ بصد خلوص شکر گزار ہے آیۃ اللہ کا جنہوں نے اس گراں بہا تالیف کے ذریعہ سے قوم کی بے لوث خدمت کی اور ان محترم و مکرم علمائ و فضلائ مولانا مظاہر شاہ صاحب و مولانا کوثر مظہری صاحب مولانا سید نسیم رضا صاحب کا جنہوں نے اس کتاب کے ترجمہ و تصحیح کے ذریعہ ادارہ کا تعاون فرمایا ہم اس خدمت دین میں آپ حضرات کے نیک مشوروں کے خواہاں ہیں۔

آخر کلام میں خدائے مہربان سے دعاگو ہیں کہ ہمیں خلوص اور صدق نیت کے ساتھ خدمت دین کی زیادہ سے زیادہ توفیق عطا فرمائے۔

سید نسیم رضا زیدی

مرکز تحقیقات نشر علوم اسلامی امام حسن عسکریؑ قم المقدسہ ایران

۱۸

خدا کی تعریف اور اشرف انبیاء(ص) او آپ کی آل پاک(ع) اور اصحاب مکرمین پر درود وسلام کے بعد، علامہ عالی قدر جناب سیدمحمد سعید حکیم صاحب خداوند عالم آپ کی حفاظت فرمائے اور آپ کی عمر کو طولانی فرماۓ۔ آمین۔

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

آپ نے میرے سوالوں کے جواب بھیجے وہ مجھ تک پہنچے، آپ نے جواب دینے پر بڑی محنت کی ہے، ہم آپ کے بے حد شکر گذار ہیں کہ آپ نے جواب دینے کی ذمہ داری قبول فرمائی اور کشادہ دلی سے کام لیا۔ اس سے یہ فائدہ ہوا کہ سنی اور شیعہ کےدرمیان علمی گفتگو کا ایک دروازہ کھلا جو بہت اہم بات ہے، خاص طور سے شیعوں کے شرعی معاملات کو ان کے تصورات کے اعتبار سے سمجھنے کا موقع ملا جس کی وجہ سے تاریکی زائل ہوگئی اور اہل سنت، شیعہ مذہب کی جو غلط تفسیریں کرتے ہیں وہ بات معلوم ہوگئی اب سنی حضرات، شیعوں کے بارے میں نظر ثانی کرنے پر مجبور ہوگئے اور انھیں اںصاف کی ںظر سے دیکھنے لگے جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ موضوع کتنا اہم ہے۔

معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ آپ نے جو جواباب دیے ہیں اس کی کچھ تعلیقات بھی ہیں لیکن جیسا کہ آپ جانتے ہیں ان کا جواب بھی جگر کاوی چاہتا ہے، اس لئے کہ آپ کے دیے ہوۓ

۱۹

جوابوں کو بہت توجہ سے پڑھنے کی ضرورت ہے، ہمارے شہر کے سنی علما کی بھی یہی راۓ ہے اور ان کا بھی نظریہ اس گفتگو اور جواب کے بارے میں یہی ہے، میں دوسرے خطوں سے آپ کےعلم میں ان کے نظریات لانے کی کوشش کروں گا، البتہ اس وقت کچھ دوسرے سوالات جن کا لگاؤ نفسہدف سے ہے آپ کی خدمت میں پیش کئے جاتے ہیں اور امید کرتا ہوں کہ جناب عالی ان کا جواب مرحمت فرمائیں گے، جس سے آپ کا نقطہ نظر واضح ہوسکے۔

آخر میں ایک ضروری بات کی طرف متوجہ کرنا چاہتا ہوں وہ یہ کہ غدیر کے بارے میں جو سوال میں نے کیا تھا اس میں ایک بہت ضروری بات رہ گئی جو بیعت کی بات تھی

اس سوال کا مقصد یہ تھا کہ غدیر میں مولاۓ کائنات علی علیہ السلام کی بیعت واقع ہوئی تھی یا نہیں؟ واقعہ غدیر کے بارے میں تو مجھے معلوم ہے کہ اہل سنت کی کتابیں خصوصی طور پر اس واقعہ کے ذکر سے بھری پڑی ہیں امید کرتا ہوں کہ اس موضوع پر بھی آئندہ خطوط میں آپ توجہ فرمائیں گے۔

الحمد اللہ آپ کے جوابات بے مقصد نہیں ہیں، بلکہ ان سے فائدہ جلیلہ حاصل ہو رہا ہے آپ کے جواب دینے کا طریقہ بہت اچھا ہے، اور ترتیب بے مثال ہے خصوصا اس کے لئے جو ایسےسوالوں کا جواب دے رہا ہو، آخر میں التماس ہے کہ آپ اپنی دعاؤں میں مجھے یاد رکھیں گے میں خدا سے امید کرتا ہوں کہ وہ مجھے توفیق عطا فرماۓ تاکہ میں ان کے محبوب وپسندیدہ راہ پر گامزن اور مسلمانوں کی بھلائی کے کام کرسکوں۔

وآخر دعوانا ان الحمد لله رب العالمین

۲۰