قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 142444
ڈاؤنلوڈ: 5907

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 142444 / ڈاؤنلوڈ: 5907
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

وَ حَسِبُوا أَلاَّ تَکُونَ فِتْنَةٌ فَعَمُوا وَ صَمُّوا ثُمَّ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ ثُمَّ عَمُوا وَ صَمُّوا کَثِيرٌ مِنْهُمْ وَ اللَّهُ بَصِيرٌ بِمَا

(۷۱) اور ان لوگوں نے خیال کیا کہ اس میں کوئی خرابی نہ ہوگی اسی لئے یہ حقائق سے اندھے اور بہرے ہوگئے ہیں -اس کے بعد خدا نے ان کی توبہ قبول کرلی لیکن پھر بھی اکثریت اندھی بہری ہوگئی اور خدا ان کے تمام

يَعْمَلُونَ‌( ۷۱ ) لَقَدْ کَفَرَ الَّذِينَ قَالُوا إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْمَسِيحُ ابْنُ مَرْيَمَ وَ قَالَ الْمَسِيحُ يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اعْبُدُوا اللَّهَ

اعمال پر گہری نگاہ رکھتا ہے (۷۲) یقینا وہ لوگ کافر ہیں جن کا کہنا ہے کہ اللہ ہی مسیح علیہ السّلام بن مریم ہیں جبکہ خود مسیح کا کہنا ہے کہ اے بنی اسرائیل اپنے اور

رَبِّي وَ رَبَّکُمْ إِنَّهُ مَنْ يُشْرِکْ بِاللَّهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَ مَأْوَاهُ النَّارُ وَ مَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ أَنْصَارٍ( ۷۲ )

میرے پروردگار کی عبادت کرو جو کوئی اس کا شریک قرار دے گا اس پر خدا نے جنّت حرام کردی ہے اوراس کا انجام جہّنم ہے اورظالموں کا کوئی مددگار نہ ہوگا

لَقَدْ کَفَرَ الَّذِينَ قَالُوا إِنَّ اللَّهَ ثَالِثُ ثَلاَثَةٍ وَ مَا مِنْ إِلٰهٍ إِلاَّ إِلٰهٌ وَاحِدٌ وَ إِنْ لَمْ يَنْتَهُوا عَمَّا يَقُولُونَ لَيَمَسَّنَّ الَّذِينَ

(۷۳) یقینا وہ لوگ کافر ہیں جن کا کہنا یہ ہے کہ اللہ تین میں کا تیسرا ہے حالانکہ اللہ کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے اور اگر یہ لوگ اپنے قول سے باز نہ آئیں گے تو ان میں سے

کَفَرُوا مِنْهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۷۳ ) أَ فَلاَ يَتُوبُونَ إِلَى اللَّهِ وَ يَسْتَغْفِرُونَهُ وَ اللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۷۴ ) مَا الْمَسِيحُ ابْنُ

کِفر اختیار کرنے والوں پر دردناک عذاب نازل ہوجائے گا (۷۴) یہ لوگ خدا کی بارگاہ میں توبہ اور استغفار کیوں نہیں کرتے جب کہ اللہ بہت بخشنے والا اور مہربان ہے (۷۵) مسیح علیہ السّلام بن مریم کچھ نہیں

مَرْيَمَ إِلاَّ رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ وَ أُمُّهُ صِدِّيقَةٌ کَانَا يَأْکُلاَنِ الطَّعَامَ انْظُرْ کَيْفَ نُبَيِّنُ لَهُمُ الْآيَاتِ ثُمَّ

ہیں صرف ہمارے رسول ہیں جن سے پہلے بہت سے رسول گزر چکے ہیں اور ان کی ماں صدیقہ تھیں اور وہ دونوں کھانا کھایا کرتے تھے دیکھو ہم اپنی نشانیوں کو کس طرح واضح کرکے بیان کرتے ہیں اور پھر

انْظُرْ أَنَّى يُؤْفَکُونَ‌( ۷۵ )

دیکھو کہ یہ لوگ کس طرح بہکے جارہے ہیں

۱۲۱

قُلْ أَ تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ مَا لاَ يَمْلِکُ لَکُمْ ضَرّاً وَ لاَ نَفْعاً وَ اللَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ‌( ۷۶ ) قُلْ يَا أَهْلَ

(۷۶) پیغمبر آپ ان سے کہئے کہ کیا تم اللہ کو چھوڑ کر ان کی عبادت کرتے ہو جو تمہارے لئے نفع اور نقصان کے مالک بھی نہیں ہیں اور خدا سننے والا بھی ہے اور جاننے والا بھی ہے (۷۷) پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ

الْکِتَابِ لاَ تَغْلُوا فِي دِينِکُمْ غَيْرَ الْحَقِّ وَ لاَ تَتَّبِعُوا أَهْوَاءَ قَوْمٍ قَدْ ضَلُّوا مِنْ قَبْلُ وَ أَضَلُّوا کَثِيراً وَ ضَلُّوا عَنْ

اے اہلِ کتاب اپنے دین میں ناحق غلو سے کام نہ لو اور اس قوم کی خواہشات کا اتباع نہ کرو جو پہلے سے گمراہ ہوچکی ہے اور بہت سے لوگوں کو گمراہ بھی کرچکی ہے اور

سَوَاءِ السَّبِيلِ‌( ۷۷ ) لُعِنَ الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى لِسَانِ دَاوُدَ وَ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ ذٰلِکَ بِمَا عَصَوْا وَ

سیدھے راستہ سے بہک چکی ہے (۷۸) بنی اسرائیل میں سے کفر اختیار کرنے والوں پر جناب داؤد علیہ السّلام اور جناب عیسٰی علیہ السّلام کی زبان سے لعنت کی جاچکی ہے کہ ان لوگوں نے نافرمانی کی اور ہمیشہ حد سے

کَانُوا يَعْتَدُونَ‌( ۷۸ ) کَانُوا لاَ يَتَنَاهَوْنَ عَنْ مُنْکَرٍ فَعَلُوهُ لَبِئْسَ مَا کَانُوا يَفْعَلُونَ‌( ۷۹ ) تَرَى کَثِيراً مِنْهُمْ يَتَوَلَّوْنَ

تجاوز کیا کرتے تھے (۷۹) انہوں نے جو برائی بھی کی ہے اس سے باز نہیں آتے تھے اور بدترین کام کیا کرتے تھے (۸۰) ان میں سے اکثر کو آپ دیکھیں گے کہ یہ کفار سے دوستی کرتے ہیں-

الَّذِينَ کَفَرُوا لَبِئْسَ مَا قَدَّمَتْ لَهُمْ أَنْفُسُهُمْ أَنْ سَخِطَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ وَ فِي الْعَذَابِ هُمْ خَالِدُونَ‌( ۸۰ ) وَ لَوْ کَانُوا

انہوں نے اپنے نفس کے لئے جو سامان پہلے سے فراہم کیا ہے وہ بہت اِرا سامان ہے جس پر خدا ان سے ناراض ہے اور وہ عذاب میں ہمیشہ رہنے والے ہیں (۸۱) اگر یہ لوگ

يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ النَّبِيِّ وَ مَا أُنْزِلَ إِلَيْهِ مَا اتَّخَذُوهُمْ أَوْلِيَاءَ وَ لٰکِنَّ کَثِيراً مِنْهُمْ فَاسِقُونَ‌( ۸۱ ) لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النَّاسِ

اللہ اور نبی موسٰی علیہ السّلام اور جو کچھ ان پر نازل ہوا ہے سب پر ایمان رکھتے تو ہرگز کفاّر کو دوست نہ بناتے لیکن ان میں سے بہت سے لوگ فاسق اور نافرمان ہیں (۸۲) آپ دیکھیں گے کہ

عَدَاوَةً لِلَّذِينَ آمَنُوا الْيَهُودَ وَ الَّذِينَ أَشْرَکُوا وَ لَتَجِدَنَّ أَقْرَبَهُمْ مَوَدَّةً لِلَّذِينَ آمَنُوا الَّذِينَ قَالُوا إِنَّا نَصَارَى ذٰلِکَ

صاحبانِ ایمان سے سب سے زیادہ عداوت رکھنے والے یہودی اور مشرک ہیں اور ان کی محبت سے سب سے زیادہ قریب وہ لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم نصرانی ہیں

بِأَنَّ مِنْهُمْ قِسِّيسِينَ وَ رُهْبَاناً وَ أَنَّهُمْ لاَ يَسْتَکْبِرُونَ‌( ۸۲ )

یہ اس لئے ہے کہ ان میں بہت سے قسیس اور راہب پائے جاتے ہیں اور یہ متکبر اور برائی کرنے والے نہیں ہیں

۱۲۲

وَ إِذَا سَمِعُوا مَا أُنْزِلَ إِلَى الرَّسُولِ تَرَى أَعْيُنَهُمْ تَفِيضُ مِنَ الدَّمْعِ مِمَّا عَرَفُوا مِنَ الْحَقِّ يَقُولُونَ رَبَّنَا آمَنَّا فَاکْتُبْنَا

(۸۳) اور جب اس کلام کو سنتے ہیں جو رسول پر نازل ہوا ہے تو تم دیکھتے ہو کہ ان کی آنکھوں سے بے ساختہ آنسو جاری ہوجاتے ہیں کہ انہوں نے حق کو پہچان لیا ہے اور کہتے ہیں کہ پروردگار ہم ایمان لے آئے ہیں لہذا ہمارا نام بھی

مَعَ الشَّاهِدِينَ‌( ۸۳ ) وَ مَا لَنَا لاَ نُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَ مَا جَاءَنَا مِنَ الْحَقِّ وَ نَطْمَعُ أَنْ يُدْخِلَنَا رَبُّنَا مَعَ الْقَوْمِ

تصدیق کرنے والوں میں درج کرلے (۸۴) بھلا ہم اللہ اور اپنے پاس آنے والے حق پر کس طرح ایمان نہ لائیں گے جب کہ ہماری خواہش ہے کہ پروردگار ہمیں

الصَّالِحِينَ‌( ۸۴ ) فَأَثَابَهُمُ اللَّهُ بِمَا قَالُوا جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَ ذٰلِکَ جَزَاءُ الْمُحْسِنِينَ‌( ۸۵ )

نیک کردار بندوں میں شامل کرلے (۸۵) تو اس قول کی بنا پر پروردگار نے انہیں وہ باغات دے دئیے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں اور وہ انہی میں ہمیشہ رہنے والے ہیں کہ یہی نیک کردار لوگوں کی جزا ہے

وَ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا أُولٰئِکَ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ‌( ۸۶ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تُحَرِّمُوا طَيِّبَاتِ مَا

(۸۶) اور جن لوگوں نے کفر اختیار کرلیا اور ہماری آیات کو جھٹلا دیا تو وہ لوگ جہنّمی ہیں (۸۷) ایمان والو جن چیزوں کو خدا نے تمہارے لئے حلال کیا ہے انہیں حرام نہ بناؤ

أَحَلَّ اللَّهُ لَکُمْ وَ لاَ تَعْتَدُوا إِنَّ اللَّهَ لاَ يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ‌( ۸۷ ) وَ کُلُوا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللَّهُ حَلاَلاً طَيِّباً وَ اتَّقُوا اللَّهَ

اور حد سے تجاوز نہ کرو کہ خدا تجاوز کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا ہے (۸۸) اور جو اس نے رزق حلال و پاکیزہ دیا ہے اس کو کھاؤ اور اس خدا سے ڈرتے رہو

الَّذِي أَنْتُمْ بِهِ مُؤْمِنُونَ‌( ۸۸ ) لاَ يُؤَاخِذُکُمُ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِکُمْ وَ لٰکِنْ يُؤَاخِذُکُمْ بِمَا عَقَّدْتُمُ الْأَيْمَانَ فَکَفَّارَتُهُ

جس پر ایمان رکھنے والے ہو (۸۹) خدا تم سے بے مقصد قسمیں کھانے پر مواخذہ نہیں کرتا ہے لیکن جن قسموں کی گرہ دل نے باندھ لی ہے ان کی مخالفت کا کفارہ

إِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاکِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيکُمْ أَوْ کِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ

دس مسکینوں کے لئے اوسط درجہ کا کھانا ہے جو اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو یا ان کا کپڑا یا ایک غلام کی آزادی ہے. پھر اگر یہ سب ناممکن ہو تو تین روزے رکھو کہ

ذٰلِکَ کَفَّارَةُ أَيْمَانِکُمْ إِذَا حَلَفْتُمْ وَ احْفَظُوا أَيْمَانَکُمْ کَذٰلِکَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَکُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ‌( ۸۹ )

یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب بھی تم قسم کھا کر اس کی مخالفت کرو اپنی قسموں کا تحفظ کرو کہ خدا اس طرح اپنی آیات کو واضح کرکے بیان کرتا ہے کہ شاید تم اس کے شکر گزار بندے بن جاؤ

۱۲۳

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَيْسِرُ وَ الْأَنْصَابُ وَ الْأَزْلاَمُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّکُمْ

(۹۰) ایمان والو !شرابً جوا ,بت ,پانسہ یہ سب گندے شیطانی اعمال ہیں لہذا ان سے پرہیز کرو تاکہ

تُفْلِحُونَ‌( ۹۰ ) إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَنْ يُوقِعَ بَيْنَکُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَاءَ فِي الْخَمْرِ وَ الْمَيْسِرِ وَ يَصُدَّکُمْ عَنْ ذِکْرِ

کامیابی حاصل کرسکو (۹۱) شیطان تو بس یہی چاہتا ہے کہ شراب اور جوے کے بارے میں تمہارے درمیان بغض اور عداوت پیدا کردے اور تمہیں یاد

اللَّهِ وَ عَنِ الصَّلاَةِ فَهَلْ أَنْتُمْ مُنْتَهُونَ‌( ۹۱ ) وَ أَطِيعُوا اللَّهَ وَ أَطِيعُوا الرَّسُولَ وَ احْذَرُوا فَإِنْ تَوَلَّيْتُمْ فَاعْلَمُوا أَنَّمَا

خدا اور نماز سے روک دے تو کیا تم واقعا رک جاؤ گے (۹۲) اور دیکھو اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور نافرمانی سے بچتے رہو ورنہ اگر تم نے روگردانی کی توجان لو کہ

عَلَى رَسُولِنَا الْبَلاَغُ الْمُبِينُ‌( ۹۲ ) لَيْسَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا إِذَا مَا اتَّقَوْا وَ

رسول کی ذمہ داری صرف واضح پیغام کا پہنچادینا ہے (۹۳) جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال کئے ان کے لئے اس میں کوئی حرج نہیں ہے جو کچھ کھا پی چکے ہیں جب کہ وہ متقی بن گئے اور

آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ثُمَّ اتَّقَوْا وَ آمَنُوا ثُمَّ اتَّقَوْا وَ أَحْسَنُوا وَ اللَّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ‌( ۹۳ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ

ایمان لے آئے اور نیک اعمال کئے اور پرہیز کیااور ایمان لے آئے اور پھر پرہیز کیا اور نیک عمل کیا اور نیک اعمال کرنے والوں ہی کو دوست رکھتا ہے

(۹۴) ایمان والو !اللہ

آمَنُوا لَيَبْلُوَنَّکُمُ اللَّهُ بِشَيْ‌ءٍ مِنَ الصَّيْدِ تَنَالُهُ أَيْدِيکُمْ وَ رِمَاحُکُمْ لِيَعْلَمَ اللَّهُ مَنْ يَخَافُهُ بِالْغَيْبِ فَمَنِ اعْتَدَى بَعْدَ

ان شکاروں کے ذریعہ تمہارا امتحان ضرور لے گا جن تک تمہارے ہاتھ اور نیزے پہنچ جاتے ہیں تاکہ وہ یہ دیکھے کہ اس سے لوگوں کے غائبانہ میں بھی کون کون ڈرتا ہے پھر جو اس کے بعد بھی زیادتی کرے گا

ذٰلِکَ فَلَهُ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۹۴ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَقْتُلُوا الصَّيْدَ وَ أَنْتُمْ حُرُمٌ وَ مَنْ قَتَلَهُ مِنْکُمْ مُتَعَمِّداً

اس کے لئے دردناک عذاب ہے (۹۵) ایمان والو حالاُ احرام میں شکار کو نہ مارو اور جو تم میں قصدا ایسا کرے گا اس کی سزا انہی جانوروں کے برابر ہے

فَجَزَاءٌ مِثْلُ مَا قَتَلَ مِنَ النَّعَمِ يَحْکُمُ بِهِ ذَوَا عَدْلٍ مِنْکُمْ هَدْياً بَالِغَ الْکَعْبَةِ أَوْ کَفَّارَةٌ طَعَامُ مَسَاکِينَ أَوْ عَدْلُ

جنہیں قتل کیا ہے جس کا فیصلہ تم میں سے دو عادل افراد کریں اور اس قربانی کو کعبہ تک جانا چاہئے یا مساکین کے کھانے کی شکل میں کفارہ دیا جائے یا اس کے برابر

ذٰلِکَ صِيَاماً لِيَذُوقَ وَبَالَ أَمْرِهِ عَفَا اللَّهُ عَمَّا سَلَفَ وَ مَنْ عَادَ فَيَنْتَقِمُ اللَّهُ مِنْهُ وَ اللَّهُ عَزِيزٌ ذُو انْتِقَامٍ‌( ۹۵ )

روزے رکھے جائیں تاکہ اپنے کام کے انجام کا مزہ چکھیں -اللہ نے گزشتہ معاملات کو معاف کردیا ہے لیکن اب جو دوبارہ شکار کرے گا تو اس سے انتقام لے گا اور وہ سب پر غالب آنے والا اور بدلہ لینے والا ہے

۱۲۴

أُحِلَّ لَکُمْ صَيْدُ الْبَحْرِ وَ طَعَامُهُ مَتَاعاً لَکُمْ وَ لِلسَّيَّارَةِ وَ حُرِّمَ عَلَيْکُمْ صَيْدُ الْبَرِّ مَا دُمْتُمْ حُرُماً وَ اتَّقُوا اللَّهَ

(۹۶) تمہارے لئے دریائی جانور کا شکار کرنا اور اس کا کھانا حلال کردیا گیا ہے کہ تمہارے لئے اور قافلوں کے لئے فائدہ کا ذریعہ ہے اور تمہارے لئے خشکی کا شکار حرام کردیا گیا ہے جب تک حالت احرام میں رہو اور اس خدا سے ڈرتے رہو

الَّذِي إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ‌( ۹۶ ) جَعَلَ اللَّهُ الْکَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرَامَ قِيَاماً لِلنَّاسِ وَ الشَّهْرَ الْحَرَامَ وَ الْهَدْيَ وَ الْقَلاَئِدَ

جس کی بارگاہ میں حاضر ہونا ہے (۹۷) اللہ نے کعبہ کو جو بیت الحرام ہے اور محترم مہینے کو اور قربانی کے عام جانوروں کو اور جن جانوروں کے گلے میں پٹہ ڈال دیا گیا ہے

ذٰلِکَ لِتَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ وَ أَنَّ اللَّهَ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۹۷ ) .اعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ

سب کو لوگوں کے قیام و صلاح کا ذریعہ قرار دیا ہے تاکہ تمہیں یہ معلوم رہے کہ اللہ زمین و آسمان کی ہر شے سے باخبر ہے اور وہ کائنات کی ہر شے کا جاننے والا ہے (۹۸) یاد رکھو خدا

شَدِيدُ الْعِقَابِ وَأَنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۹۸ ) مَا عَلَى الرَّسُولِ إِلاَّ الْبَلاَغُ وَ اللَّهُ يَعْلَمُ مَا تُبْدُونَ وَ مَا تَکْتُمُونَ‌( ۹۹ )

سخت عذاب کرنے والا بھی ہے اور غفور و رحیم بھی ہے (۹۹) اور رسول پر تبلیغ کے علاوہ کوئی ذمہ داری نہیں ہے اور اللہ سے جن باتوں کا تم اظہار کرتے ہو یا چھپاتے ہو سب سے باخبر ہے

قُلْ لاَ يَسْتَوِي الْخَبِيثُ وَ الطَّيِّبُ وَ لَوْ أَعْجَبَکَ کَثْرَةُ الْخَبِيثِ فَاتَّقُوا اللَّهَ يَا أُولِي الْأَلْبَابِ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُونَ‌( ۱۰۰ )

(۱۰۰) پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ خبیث اور پاکیزہ برابر نہیں ہوسکتے ,چاہے خبیث کی کثرت اچھی ہی کیوں نہ لگے صاحبان عقل اللہ سے ڈرتے رہو شاید کہ تم اس طرح کامیاب ہوجاؤ

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَسْأَلُوا عَنْ أَشْيَاءَ إِنْ تُبْدَ لَکُمْ تَسُؤْکُمْ وَ إِنْ تَسْأَلُوا عَنْهَا حِينَ يُنَزَّلُ الْقُرْآنُ تُبْدَ

(۱۰۱) ایمان والو ان چیزوں کے بارے میں سوال نہ کرو جو تم پر ظاہر ہوجائیں تو تمہیں بری لگیں اور اگر نزول قرآن کے وقت دریافت کرلو گے تو ظاہر بھی کردی جائیں گی اور اب تک کی باتوں کو

لَکُمْ عَفَا اللَّهُ عَنْهَا وَ اللَّهُ غَفُورٌ حَلِيمٌ‌( ۱۰۱ ) قَدْ سَأَلَهَا قَوْمٌ مِنْ قَبْلِکُمْ ثُمَّ أَصْبَحُوا بِهَا کَافِرِينَ‌( ۱۰۲ ) مَا

اللہ نے معاف کردیا ہے کہ وہ بڑا بخشنے والا اور برداشت کرنے والا ہے (۱۰۲) تم سے سے پہلے والی قوموں نے بھی ایسے ہی سوالات کئے اور اس کے بعد پھر کافر ہوگئے (۱۰۳) اللہ

جَعَلَ اللَّهُ مِنْ بَحِيرَةٍ وَ لاَ سَائِبَةٍ وَ لاَ وَصِيلَةٍ وَ لاَ حَامٍ وَ لٰکِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا يَفْتَرُونَ عَلَى اللَّهِ الْکَذِبَ وَ

نے بحیرہ ,سائبہ ,وصیلہ اور ہام کا کوئی قانون نہیں بنایا یہ جو لوگ کافر ہوگئے ہیں وہ اللہ پر جھوٹا بہتان باندھتے ہیں اور ان میں کے

أَکْثَرُهُمْ لاَ يَعْقِلُونَ‌( ۱۰۳ )

اکثر بے عقل ہیں

۱۲۵

وَ إِذَا قِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْا إِلَى مَا أَنْزَلَ اللَّهُ وَ إِلَى الرَّسُولِ قَالُوا حَسْبُنَا مَا وَجَدْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا أَ وَ لَوْ کَانَ آبَاؤُهُمْ لاَ

(۱۰۴) اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ خد اکے نازل کئے ہوئے احکام اور اس کے رسول کی طرف آؤ تو کہتے ہیں کہ ہمارے لئے وہی کافی ہے جس پر ہم نے اپنے آباؤ و اجداد کو پایا ہے چاہے ان کے آباؤ و اجداد نہ کچھ

يَعْلَمُونَ شَيْئاً وَ لاَ يَهْتَدُونَ‌( ۱۰۴ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا عَلَيْکُمْ أَنْفُسَکُمْ لاَ يَضُرُّکُمْ مَنْ ضَلَّ إِذَا اهْتَدَيْتُمْ إِلَى

سمجھتے ہوں اور نہ کسی طرح کی ہدایت کرتے ہوں (۱۰۵) ایمان والو اپنے نفس کی فکر کرو -اگر تم ہدایت یافتہ رہے تو گمراہوں کی گمراہی تمہیں کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتی -

اللَّهِ مَرْجِعُکُمْ جَمِيعاً فَيُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۱۰۵ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا شَهَادَةُ بَيْنِکُمْ إِذَا حَضَرَ أَحَدَکُمُ

تم سب کی بازگشت خدا کی طرف ہے پھر وہ تمہیں تمہارے اعمال سے باخبر کرے گا (۱۰۶) ایمان والو جب تم میں سے کسی کی موت سامنے آجائے تو گواہی کا خیال رکھنا کہ

الْمَوْتُ حِينَ الْوَصِيَّةِ اثْنَانِ ذَوَا عَدْلٍ مِنْکُمْ أَوْ آخَرَانِ مِنْ غَيْرِکُمْ إِنْ أَنْتُمْ ضَرَبْتُمْ فِي الْأَرْضِ فَأَصَابَتْکُمْ مُصِيبَةُ

وصیت کے وقت دو عادل گواہ تم میں سے ہوں یا پھر تمہارے غیر میں سے ہوں اگر تم سفر کی حالت میں ہو اور وہیں موت کی مصیبت نازل ہوجائے ان دونوں کو

الْمَوْتِ تَحْبِسُونَهُمَا مِنْ بَعْدِ الصَّلاَةِ فَيُقْسِمَانِ بِاللَّهِ إِنِ ارْتَبْتُمْ لاَ نَشْتَرِي بِهِ ثَمَناً وَ لَوْ کَانَ ذَا قُرْبَى وَ لاَ نَکْتُمُ

نماز کے بعد روک کر رکھو پھر اگر تمہیں شک ہو تو یہ خدا کی قسم کھائیں کہ ہم اس گواہی سے کسی طرح کا فائدہ نہیں چاہتے ہیں چاہے قرابتدار ہی کا معاملہ کیوں نہ ہو اور نہ خدائی شہادت کو چھپاتے ہیں کہ

شَهَادَةَ اللَّهِ إِنَّا إِذاً لَمِنَ الْآثِمِينَ‌( ۱۰۶ ) فَإِنْ عُثِرَ عَلَى أَنَّهُمَا اسْتَحَقَّا إِثْماً فَآخَرَانِ يَقُومَانِ مَقَامَهُمَا مِنَ الَّذِينَ

اس طرح ہم یقینا گناہگاروں میں شمار ہوجائیں گے (۱۰۷) پھر اگر معلوم ہوجائے کہ وہ دونوں گناہ کے حقدار ہوگئے ہیں تو ان کی جگہ دو دوسرے آدمی کھڑے ہوں گے ان افراد میں سے

اسْتَحَقَّ عَلَيْهِمُ الْأَوْلَيَانِ فَيُقْسِمَانِ بِاللَّهِ لَشَهَادَتُنَا أَحَقُّ مِنْ شَهَادَتِهِمَا وَ مَا اعْتَدَيْنَا إِنَّا إِذاً لَمِنَ الظَّالِمِينَ‌( ۱۰۷ )

جو میت سے قریب تر ہیں اور وہ قسم کھائیں گے کہ ہماری شہادت ان کی شہادت سے زیادہ صحیح ہے اور ہم نے کسی طرح کی زیادتی نہیں کی ہے کہ اس طرح ظالمین میں شمار ہوجائیں گے

ذٰلِکَ أَدْنَى أَنْ يَأْتُوا بِالشَّهَادَةِ عَلَى وَجْهِهَا أَوْ يَخَافُوا أَنْ تُرَدَّ أَيْمَانٌ بَعْدَ أَيْمَانِهِمْ وَ اتَّقُوا اللَّهَ وَ اسْمَعُوا وَ اللَّهُ لاَ

(۱۰۸) یہ بہترین طریقہ ہے کہ شہادت کو صحیح طریقہ سے پیش کریں یا اس بات سے ڈریں کہ کہیں ہماری گواہی دوسروں کی گواہی کے بعد رد نہ کردی جائے اوراللہ سے ڈرتے رہو اور اس کی سنو کہ

يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ‌( ۱۰۸ )

وہ فاسق قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے

۱۲۶

يَوْمَ يَجْمَعُ اللَّهُ الرُّسُلَ فَيَقُولُ مَا ذَا أُجِبْتُمْ قَالُوا لاَ عِلْمَ لَنَا إِنَّکَ أَنْتَ عَلاَّمُ الْغُيُوبِ‌( ۱۰۹ ) إِذْ قَالَ اللَّهُ يَا

(۱۰۹) جس دن خدا تمام مرسلین کو جمع کرکے سوال کرے گا کہ تمہیں قوم کی طرف سے تبلیغ کا کیا جواب ملا تو وہ کہیں گے کہ ہم کیا بتائیں تو خود ہی غیب کا جاننے والا ہے (۱۱۰) جب عیسی بن مریم سے اللہ نے فرمایا:

عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ اذْکُرْ نِعْمَتِي عَلَيْکَ وَ عَلَى وَالِدَتِکَ إِذْ أَيَّدْتُکَ بِرُوحِ الْقُدُسِ تُکَلِّمُ النَّاسَ فِي الْمَهْدِ وَ کَهْلاً

یاد کرو میری اس نعمت کو جو میں نے تمہیں اور تمہاری والدہ کو عطا کی ہے جب میں نے روح القدس کے ذریعے تمہاری تائید کی، تم گہوارے میں اور بڑے ہو کر

وَ إِذْ عَلَّمْتُکَ الْکِتَابَ وَ الْحِکْمَةَ وَ التَّوْرَاةَ وَ الْإِنْجِيلَ وَ إِذْ تَخْلُقُ مِنَ الطِّينِ کَهَيْئَةِ الطَّيْرِ بِإِذْنِي فَتَنْفُخُ فِيهَا

لوگوں سے باتیں کرتے تھے اور جب میں نے تمہیں کتاب، حکمت، توریت اور انجیل کی تعلیم دی اور جب تم میرے حکم سے مٹی سے پرندے کا پتلا بناتے تھے پھر تم اس میں پھونک مارتے تھے

فَتَکُونُ طَيْراً بِإِذْنِي وَ تُبْرِئُ الْأَکْمَهَ وَ الْأَبْرَصَ بِإِذْنِي وَ إِذْ تُخْرِجُ الْمَوْتَى بِإِذْنِي وَ إِذْ کَفَفْتُ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَنْکَ

تو وہ میرے حکم سے پرندہ بن جاتا تھا اور تم مادر زاد اندھے اور کوڑھی کو میرے حکم سے صحت یاب کرتے تھے اور تم میرے حکم سے مردوں کو (زندہ کر کے) نکال کھڑا کرتے تھے اور جب میں نے بنی اسرائیل کو اس وقت تم سے روک رکھا

إِذْ جِئْتَهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَقَالَ الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْهُمْ إِنْ هٰذَا إِلاَّ سِحْرٌ مُبِينٌ‌( ۱۱۰ ) وَ إِذْ أَوْحَيْتُ إِلَى الْحَوَارِيِّينَ أَنْ

جب تم ان کے پاس کھلی نشانیاں لے کر آئے تھے تو ان میں سے کفر اختیار کرنے والوں نے کہا: یہ تو ایک کھلا جادو ہے (۱۱۱) اور جب ہم نے حواریین کی طرف الہام کیا کہ ہم پر

آمِنُوا بِي وَ بِرَسُولِي قَالُوا آمَنَّا وَ اشْهَدْ بِأَنَّنَا مُسْلِمُونَ‌( ۱۱۱ ) إِذْ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ يَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ هَلْ

اور ہمارے رسولوں پر ایمان لے آؤ تو انہوں نے کہا کہ ہم ایمان لے آئے اور تو گواہ رہنا کہ ہم مسلمان ہیں (۱۱۲) اور جب حواریین نے کہا کہ اے عیسٰی بن مریم کیا

يَسْتَطِيعُ رَبُّکَ أَنْ يُنَزِّلَ عَلَيْنَا مَائِدَةً مِنَ السَّمَاءِ قَالَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۱۱۲ ) قَالُوا نُرِيدُ أَنْ نَأْکُلَ

تمہارے رب میں یہ طاقت بھی ہے کہ ہمارے اوپر آسمان سے دسترخوان نازل کردے تو انہوں نے جواب دیا کہ تم اگر مومن ہو تو اللہ سے ڈرو (۱۱۳) ان لوگوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ

مِنْهَا وَ تَطْمَئِنَّ قُلُوبُنَا وَ نَعْلَمَ أَنْ قَدْ صَدَقْتَنَا وَ نَکُونَ عَلَيْهَا مِنَ الشَّاهِدِينَ‌( ۱۱۳ )

ہم اس میں سے کھائیں اور اطمینان قلب پیدا کریں اور یہ جان لیں کہ آپ نے ہم سے سچ کہا ہے اور ہم خود بھی اس کے گواہوں میں شامل ہوجائیں

۱۲۷

قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا أَنْزِلْ عَلَيْنَا مَائِدَةً مِنَ السَّمَاءِ تَکُونُ لَنَا عِيداً لِأَوَّلِنَا وَ آخِرِنَا وَ آيَةً مِنْکَ وَ

(۱۱۴) عیسٰی بن مریم نے کہا خدایا پروردگار !ہمارے اوپر آسمان سے دستر خوان نازل کردے کہ ہمارے اول و آخر کے لئے عید ہوجائے اور تیری قدرت کی نشانی بن جائے اور

ارْزُقْنَا وَ أَنْتَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ‌( ۱۱۴ ) قَالَ اللَّهُ إِنِّي مُنَزِّلُهَا عَلَيْکُمْ فَمَنْ يَکْفُرْ بَعْدُ مِنْکُمْ فَإِنِّي أُعَذِّبُهُ عَذَاباً لاَ

ہمیں رزق دے کہ تو بہترین رزق دینے والا ہے (۱۱۵) پروردگار نے کہا کہ ہم نازل تو کررہے ہیں لیکن اس کے بعد جو تم میں سے انکار کرے گا اس پر

أُعَذِّبُهُ أَحَداً مِنَ الْعَالَمِينَ‌( ۱۱۵ ) وَ إِذْ قَالَ اللَّهُ يَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ أَ أَنْتَ قُلْتَ لِلنَّاسِ اتَّخِذُونِي وَ أُمِّي إِلٰهَيْنِ

ایسا عذاب نازل کریں گے کہ عالمین میں کسی پر نہیں کیا ہے (۱۱۶) اور جب اللہ نے کہا کہ اے عیسٰی بن مریم کیا تم نے لوگوں سے یہ کہہ دیا ہے کہ اللہ کو چھوڑ کو مجھے اور میری ماں کو خدا مان لو

مِنْ دُونِ اللَّهِ قَالَ سُبْحَانَکَ مَا يَکُونُ لِي أَنْ أَقُولَ مَا لَيْسَ لِي بِحَقٍّ إِنْ کُنْتُ قُلْتُهُ فَقَدْ عَلِمْتَهُ تَعْلَمُ مَا فِي

تو عیسٰی نے عرض کی کہ تیری ذات بے نیاز ہے میں ایسی بات کیسے کہوں گا جس کا مجھے کوئی حق نہیں ہے اور اگر میں نے کہا تھا تو تجھے تو معلوم ہی ہے کہ تو

نَفْسِي وَ لاَ أَعْلَمُ مَا فِي نَفْسِکَ إِنَّکَ أَنْتَ عَلاَّمُ الْغُيُوبِ‌( ۱۱۶ ) مَا قُلْتُ لَهُمْ إِلاَّ مَا أَمَرْتَنِي بِهِ أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ

میرے دل کا حال جانتا ہے اور میں تیرے اسرار نہیں جانتا ہوں -تو ,تو غیب کا جاننے والا بھی ہے (۱۱۷) میں نے ان سے صرف وہی کہا ہے جس کا تو نے حکم دیا تھا کہ

رَبِّي وَ رَبَّکُمْ وَ کُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيداً مَا دُمْتُ فِيهِمْ فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِي کُنْتَ أَنْتَ الرَّقِيبَ عَلَيْهِمْ وَ أَنْتَ عَلَى کُلِّ

میری اور اپنے پروردگار کی عبادت کرو اور میں جب تک ان کے درمیان رہا ان کا گواہ اور نگراں رہا -پھر جب تو نے مجھے اٹھالیا تو تو ان کا نگہبان ہے اور تو ہر شے کا گواہ اور

شَيْ‌ءٍ شَهِيدٌ( ۱۱۷ ) إِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُکَ وَ إِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّکَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۱۱۸ ) قَالَ اللَّهُ

نگراں ہے (۱۱۸) اگر تو ان پر عذاب کرے گا تو وہ تیرے ہی بندے ہیں اور اگر معاف کردے گا تو صاحب عزت بھی ہے اور صاحب حکمت بھی ہے

(۱۱۹) اللہ نے کہا کہ

هٰذَا يَوْمُ يَنْفَعُ الصَّادِقِينَ صِدْقُهُمْ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَداً رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوا

یہ قیامت کا دن ہے جب صادقین کو ان کا سچ فائدہ پہنچائے گا کہ ان کے لئے باغات ہوں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے -خدا ان سے راضی ہوگا اوروہ خدا سے اور

عَنْهُ ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ‌( ۱۱۹ ) لِلَّهِ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا فِيهِنَّ وَ هُوَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۱۲۰ )

یہی ایک عظیم کامیابی ہے (۱۲۰) اللہ کے لئے زمین وآسمان اور ان کے درمیان کی کل حکومت ہے اور وہ ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے

۱۲۸

( سورة الأنعام)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ(0)

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ وَ جَعَلَ الظُّلُمَاتِ وَ النُّورَ ثُمَّ الَّذِينَ کَفَرُوا بِرَبِّهِمْ يَعْدِلُونَ‌( ۱ )

(۱) ساری تعریف اس اللہ کے لئے ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے اور تاریکیوں اور نور کو مقرر کیا ہے اس کے بعد بھی کفر اختیار کرنے والے دوسروں کو اس کے برابر قرار دیتے ہیں

هُوَ الَّذِي خَلَقَکُمْ مِنْ طِينٍ ثُمَّ قَضَى أَجَلاً وَ أَجَلٌ مُسَمًّى عِنْدَهُ ثُمَّ أَنْتُمْ تَمْتَرُونَ‌( ۲ ) وَ هُوَ اللَّهُ فِي السَّمَاوَاتِ

(۲) وہ خدا وہ ہے جس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا ہے پھر ایک مدت کا فیصلہ کیا ہے اور ایک مقررہ مدت اس کے پاس اور بھی ہے لیکن اس کے بعد بھی تم شک کرتے ہو (۳) وہ آسمانوں

وَ فِي الْأَرْضِ يَعْلَمُ سِرَّکُمْ وَ جَهْرَکُمْ وَ يَعْلَمُ مَا تَکْسِبُونَ‌( ۳ ) وَ مَا تَأْتِيهِمْ مِنْ آيَةٍ مِنْ آيَاتِ رَبِّهِمْ إِلاَّ کَانُوا

اور زمین ہرجگہ کا خدا ہے وہ تمہارے باطن اور ظاہر اور جو تم کاروبار کرتے ہو سب کو جانتا ہے (۴) ان لوگوں کے پاس ان کے پروردگار کی کوئی نشانی نہیں آتی مگر یہ کہ یہ

عَنْهَا مُعْرِضِينَ‌( ۴ ) فَقَدْ کَذَّبُوا بِالْحَقِّ لَمَّا جَاءَهُمْ فَسَوْفَ يَأْتِيهِمْ أَنْبَاءُ مَا کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۵ ) أَ لَمْ يَرَوْا

اس سے کنارہ کشی اختیار کرلیتے ہیں (۵) ان لوگوں نے اس کے پہلے بھی حق کے آنے کے بعد حق کا انکار کیا ہے عنقریب ان کے پاس جن چیزوں کا مذاق اڑاتے تھے ان کی خبریں آنے والی ہیں (۶) کیا انہوں نے نہیں دیکھا

کَمْ أَهْلَکْنَا مِنْ قَبْلِهِمْ مِنْ قَرْنٍ مَکَّنَّاهُمْ فِي الْأَرْضِ مَا لَمْ نُمَکِّنْ لَکُمْ وَ أَرْسَلْنَا السَّمَاءَ عَلَيْهِمْ مِدْرَاراً وَ جَعَلْنَا

کہ ہم نے ان سے پہلے کتنی نسلوں کو تباہ کردیا ہے جنہیں تم سے زیادہ زمین میں اقتدار دیا تھا اور ان پر موسلادھار پانی بھی برسایا تھا -ان کے قدموں میں

الْأَنْهَارَ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهِمْ فَأَهْلَکْنَاهُمْ بِذُنُوبِهِمْ وَ أَنْشَأْنَا مِنْ بَعْدِهِمْ قَرْناً آخَرِينَ‌( ۶ ) وَ لَوْ نَزَّلْنَا عَلَيْکَ کِتَاباً فِي

نہریں بھی جاری تھیں پھر ان کےگناہوں کی بنا پر انہیں ہلاک کردیا اور ان کے بعد دوسری نسل جاری کردی (۷) اور اگر ہم آپ پر کاغذ پر لکھی ہوئی کتاب

قِرْطَاسٍ فَلَمَسُوهُ بِأَيْدِيهِمْ لَقَالَ الَّذِينَ کَفَرُوا إِنْ هٰذَا إِلاَّ سِحْرٌ مُبِينٌ‌( ۷ ) وَ قَالُوا لَوْ لاَ أُنْزِلَ عَلَيْهِ مَلَکٌ وَ لَوْ

بھی نازل کردیتے اور یہ اپنے ہاتھ سے چھو بھی لیتے تو بھی ان کے کافر یہی کہتے کہ یہ کھلا ہوا جادو ہے (۸) اور یہ کہتے ہیں کہ ان پر مُلکُ کیوں نہیں نازل ہوتا حالانکہ

أَنْزَلْنَا مَلَکاً لَقُضِيَ الْأَمْرُ ثُمَّ لاَ يُنْظَرُونَ‌( ۸ )

ہم ملُک نازل کردیتے تو کام کا فیصلہ ہوجاتا اور پھر انہیں کسی طرح کی مہلت نہ دی جاتی

۱۲۹

وَ لَوْ جَعَلْنَاهُ مَلَکاً لَجَعَلْنَاهُ رَجُلاً وَ لَلَبَسْنَا عَلَيْهِمْ مَا يَلْبِسُونَ‌( ۹ ) وَ لَقَدِ اسْتُهْزِئَ بِرُسُلٍ مِنْ قَبْلِکَ فَحَاقَ

(۹) اگر ہم پیغمبر کو فرشتہ بھی بناتے تو بھی مرد ہی بناتے اور وہی لباس پہنچاتے جو مرد پہنا کرتے ہیں (۱۰) پیغمبر آپ سے پہلے بہت سے رسولوں کا مذاق اُڑایا گیا ہے

بِالَّذِينَ سَخِرُوا مِنْهُمْ مَا کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۱۰ ) قُلْ سِيرُوا فِي الْأَرْضِ ثُمَّ انْظُرُوا کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الْمُکَذِّبِينَ‌( ۱۱ )

جس کے نتیجہ میں مذاق اُڑانے والوں کے لئے ان کا مذاق ہی ان کے گلے پڑ گیا اور وہ اس میں گھر گئے (۱۱) آپ ان سے کہہ دیجئے کہ زمین میں سیر کریں پھر اس کے بعد دیکھیں کہ جھٹلانے والوں کا انجام کیا ہوتا ہے

قُلْ لِمَنْ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ قُلْ لِلَّهِ کَتَبَ عَلَى نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ لَيَجْمَعَنَّکُمْ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لاَ رَيْبَ

(۱۲) ان سے کہئے کہ زمین و آسمان میں جو کچھ بھی ہے وہ سب کس کے لئے ہے؟ پھر بتائیے کہ سب اللہ ہی کے لئے ہے اس نے اپنے اوپر رحمت کو لازم قرار دے لیا ہے وہ تم سب کو قیامت کے دن اکٹھا کرے گا جس میں کسی شک

فِيهِ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنْفُسَهُمْ فَهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۱۲ ) وَ لَهُ مَا سَکَنَ فِي اللَّيْلِ وَ النَّهَارِ وَ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ‌( ۱۳ )

کی گنجائش نہیں ہے -جن لوگوں نے اپنے نفس کو خسارہ میں ڈال دیا ہے وہ اب ایمان نہ لائیں گے (۱۳) اور اس خدا کے لئے وہ تمام چیزیں ہیں جو رات اور دن میں ثابت ہیں اور وہ سب کی سننے والا اور سب کا جاننے والا ہے

قُلْ أَ غَيْرَ اللَّهِ أَتَّخِذُ وَلِيّاً فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ هُوَ يُطْعِمُ وَ لاَ يُطْعَمُ قُلْ إِنِّي أُمِرْتُ أَنْ أَکُونَ أَوَّلَ مَنْ

(۱۴) آپ کہئے کہ کیا میں خدا کے علاوہ کسی اور کو اپنا ولی بنالوں جب کہ زمین و آسمان کا پیدا کرنے والا وہی ہے اور وہی سب کو کھلاتا ہے اس کو کوئی نہیں کھلاتا ہے. کہئے کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں سب سے پہلا

أَسْلَمَ وَ لاَ تَکُونَنَّ مِنَ الْمُشْرِکِينَ‌( ۱۴ ) قُلْ إِنِّي أَخَافُ إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ‌( ۱۵ ) مَنْ يُصْرَفْ

اطاعت گزار بنوں اور خبردار تم لوگ مشرک نہ ہوجانا (۱۵) کہئے کہ میں اپنے خدا کی نافرمانی کروں تو مجھے بڑے سنگین دن کے عذاب کا خطرہ ہے

(۱۶) اس دن جس سے عذاب ٹال دیا جائے

عَنْهُ يَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِمَهُ وَ ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْمُبِينُ‌( ۱۶ ) وَ إِنْ يَمْسَسْکَ اللَّهُ بِضُرٍّ فَلاَ کَاشِفَ لَهُ إِلاَّ هُوَ وَ إِنْ

اس پر خدا نے بڑا رحم کیا اور یہ ایک کھلی ہوئی کامیابی ہے (۱۷) اگر خدا کی طرف سے تم کو کوئی نقصان پہنچ جائے تو اس کے علاوہ کوئی ٹالنے والا بھی نہیں ہے اور اگر

يَمْسَسْکَ بِخَيْرٍ فَهُوَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۱۷ ) وَ هُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهِ وَ هُوَ الْحَکِيمُ الْخَبِيرُ( ۱۸ )

وہ خیر دے دے تو وہی ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے (۱۸) اور اپنے تمام بندوں پر غالب اور صاحب حکمت اور باخبر رہنے والا ہے

۱۳۰

قُلْ أَيُّ شَيْ‌ءٍ أَکْبَرُ شَهَادَةً قُلِ اللَّهُ شَهِيدٌ بَيْنِي وَ بَيْنَکُمْ وَ أُوحِيَ إِلَيَّ هٰذَا الْقُرْآنُ لِأُنْذِرَکُمْ بِهِ وَ مَنْ بَلَغَ أَ إِنَّکُمْ

(۱۹) آپ کہہ دیجئے کہ گواہی کے لئے سب سے بڑی چیز کیا ہے اور بتادیجئے کہ خدا ہمارے اور تمہارے درمیان گواہ ہے اور میری طرف اس قرآن کی وحی کی گئی ہے تاکہ اس کے ذریعہ میں تمہیں اور جہاں تک یہ پیغام پہنچے سب کو ڈراؤں

لَتَشْهَدُونَ أَنَّ مَعَ اللَّهِ آلِهَةً أُخْرَى قُلْ لاَ أَشْهَدُ قُلْ إِنَّمَا هُوَ إِلٰهٌ وَاحِدٌ وَ إِنَّنِي بَرِي‌ءٌ مِمَّا تُشْرِکُونَ‌( ۱۹ ) الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ

کیا تم لوگ گواہی دیتے ہو کہ خدا کے ساتھ کوئی اور خدا بھی ہے تو آپ کہہ دیجئے کہ میں اس کی گواہی نہیں دے سکتا اور بتادیجئے کہ خدا صرف خدائے واحد ہے اور میں تمہارے شرک سے بیزار ہوں (۲۰) جن لوگوں کو ہم نے

الْکِتَابَ يَعْرِفُونَهُ کَمَا يَعْرِفُونَ أَبْنَاءَهُمُ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنْفُسَهُمْ فَهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۲۰ ) وَ مَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى

کتاب دی ہے وہ پیغمبر کو اسی طرح پہچانتے ہیں جس طرح اپنی اولاد کو پہنچاتے ہیں لیکن جن لوگوں نے اپنے نفس کو خسارہ میں ڈال دیا ہے وہ ایمان نہیں لاسکتے (۲۱) اس سے زیادہ ظالم کون ہوسکتا ہے جوخدا پر بہتان باندھے

عَلَى اللَّهِ کَذِباً أَوْ کَذَّبَ بِآيَاتِهِ إِنَّهُ لاَ يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ‌( ۲۱ ) وَ يَوْمَ نَحْشُرُهُمْ جَمِيعاً ثُمَّ نَقُولُ لِلَّذِينَ أَشْرَکُوا أَيْنَ

اوراس کی آیات کی تکذیب کرے یقینا ان ظالمین کےلئےنجات نہیں ہے (۲۲)قیامت کےدن ہم سب کو ایک ساتھ اُٹھائیں گے پھر مشرکین سے کہیں گے کہ

شُرَکَاؤُکُمُ الَّذِينَ کُنْتُمْ تَزْعُمُونَ‌( ۲۲ ) ثُمَّ لَمْ تَکُنْ فِتْنَتُهُمْ إِلاَّ أَنْ قَالُوا وَ اللَّهِ رَبِّنَا مَا کُنَّا مُشْرِکِينَ‌( ۲۳ ) انْظُرْ کَيْفَ

تمہارے وہ شرکائ کہاں ہیں جو تمہارے خیال میں خدا کے شریک تھے (۲۳) اس کے بعد ان کا کوئی فتنہ نہ ہوگا سوائے اس کے کہ یہ کہہ دیں کہ خدا کی قسم ہم مشرک نہیں تھے (۲۴) دیکھئے انہوں نے کس طرح

کَذَبُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَا کَانُوا يَفْتَرُونَ‌( ۲۴ ) وَ مِنْهُمْ مَنْ يَسْتَمِعُ إِلَيْکَ وَ جَعَلْنَا عَلَى قُلُوبِهِمْ أَکِنَّةً

اپنے آپ کو جھٹلایا اور کس طرح ان کا افترا حقیقت سے دور نکلا (۲۵) اور ان میں سے بعض لوگ کان لگا کر آپ کی بات سنتے ہیں لیکن ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال دئیے ہیں

أَنْ يَفْقَهُوهُ وَ فِي آذَانِهِمْ وَقْراً وَ إِنْ يَرَوْا کُلَّ آيَةٍ لاَ يُؤْمِنُوا بِهَا حَتَّى إِذَا جَاءُوکَ يُجَادِلُونَکَ يَقُولُ الَّذِينَ کَفَرُوا

... یہ سمجھ نہیں سکتے ہیں اور ان کے کانوں میں بھی بہراپن ہے -یہ اگر تمام نشانیوں کو دیکھ لیں تو بھی ایمان نہ لائیں گے یہاں تک کہ جب آپ کے پاس آئیں گے تو بھی بحث کریں گے اور کفار کہیں گے کہ

إِنْ هٰذَا إِلاَّ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ‌( ۲۵ ) وَهُمْ يَنْهَوْنَ عَنْهُ وَ يَنْأَوْنَ عَنْهُ وَ إِنْ يُهْلِکُونَ إِلاَّ أَنْفُسَهُمْ وَ مَا يَشْعُرُونَ‌( ۲۶ )

یہ قرآن تو صرف اگلے لوگوں کی کہانی ہے (۲۶) یہ لوگ دوسروں کو قرآن سے روکتے ہیں اور خود بھی دور بھاگتے ہیں حالانکہ یہ اپنے ہی کو ہلاک کررہے ہیں اور انہیں شعور تک نہیں ہے

وَ لَوْ تَرَى إِذْ وُقِفُوا عَلَى النَّارِ فَقَالُوا يَا لَيْتَنَا نُرَدُّ وَ لاَ نُکَذِّبَ بِآيَاتِ رَبِّنَا وَ نَکُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۲۷ )

(۲۷) اگر آپ دیکھتے کہ یہ کس طرح جہنّم کے سامنے کھڑے کئے گئے اور کہنے لگے کہ کاش ہم پلٹا دئیے جاتے اور پروردگار کی نشانیوں کی تکذیب نہ کرتے اور مومنین میں شامل ہوجاتے

۱۳۱

بَلْ بَدَا لَهُمْ مَا کَانُوا يُخْفُونَ مِنْ قَبْلُ وَ لَوْ رُدُّوا لَعَادُوا لِمَا نُهُوا عَنْهُ وَ إِنَّهُمْ لَکَاذِبُونَ‌( ۲۸ ) وَ قَالُوا إِنْ هِيَ إِلاَّ

(۲۸) بلکہ ان کے لئے وہ سب واضح ہوگیا جسے پہلے سے چھپارہے تھے اور اگر یہ پلٹا بھی دئیے جائیں تو وہی کریں گے جس سے یہ روکے گئے ہیں اور یہ سب جھوٹے ہیں (۲۹) اور یہ کہتے ہیں کہ یہ صرف زندگانی دنیا ہے

حَيَاتُنَا الدُّنْيَا وَ مَا نَحْنُ بِمَبْعُوثِينَ‌( ۲۹ ) وَ لَوْ تَرَى إِذْ وُقِفُوا عَلَى رَبِّهِمْ قَالَ أَ لَيْسَ هٰذَا بِالْحَقِّ قَالُوا بَلَى وَ رَبِّنَا

اور ہم دوبارہ نہیں اُٹھائے جائیں گے (۳۰) اور اگر آپ اس وقت دیکھتے جب انہیں پروردگار کے سامنے کھڑا کیا جائے گا اور ان سے خطاب ہوگا کہ کیا یہ سب حق نہیں ہے تو وہ لوگ کہیں گے کہ بیشک ہمارے پروردگار

قَالَ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا کُنْتُمْ تَکْفُرُونَ‌( ۳۰ ) قَدْ خَسِرَ الَّذِينَ کَذَّبُوا بِلِقَاءِ اللَّهِ حَتَّى إِذَا جَاءَتْهُمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً

کی قسم یہ سب حق ہے تو ارشاد ہوگا کہ اب اپنے کفر کے عذاب کا مزہ چکھو (۳۱) بیشک وہ لوگ خسارہ میں ہیں جنہوں نے اللہ کی ملاقات کا انکار کیا یہاں تک کہ جب اچانک قیامت آگئی تو

قَالُوا يَا حَسْرَتَنَا عَلَى مَا فَرَّطْنَا فِيهَا وَ هُمْ يَحْمِلُونَ أَوْزَارَهُمْ عَلَى ظُهُورِهِمْ أَلاَ سَاءَ مَا يَزِرُونَ‌( ۳۱ ) وَ مَا الْحَيَاةُ

کہنے لگے کہ ہائے افسوس ہم نے قیامت کے بارے میں بہت کوتاہی کی ہے -اس وقت وہ اپنے گناہوں کا بوجھ اپنی پشت پر لادے ہوں گے اور یہ بدترین بوجھ ہوگا (۳۲) اور یہ زندگانی

الدُّنْيَا إِلاَّ لَعِبٌ وَ لَهْوٌ وَ لَلدَّارُ الْآخِرَةُ خَيْرٌ لِلَّذِينَ يَتَّقُونَ أَ فَلاَ تَعْقِلُونَ‌( ۳۲ ) قَدْ نَعْلَمُ إِنَّهُ لَيَحْزُنُکَ الَّذِي

دنیا صرف کھیل تماشہ ہے اور دار آخرت صاحبان تقوٰی کے لئے سب سے بہتر ہے کیا تمہاری سمجھ میں یہ بات نہیں آرہی ہے (۳۳) ہمیں معلوم ہے کہ آپ کو ان کے

يَقُولُونَ فَإِنَّهُمْ لاَ يُکَذِّبُونَکَ وَ لٰکِنَّ الظَّالِمِينَ بِآيَاتِ اللَّهِ يَجْحَدُونَ‌( ۳۳ ) وَ لَقَدْ کُذِّبَتْ رُسُلٌ مِنْ قَبْلِکَ

اقوال سے دکھ ہوتا ہے لیکن یہ آپ کی تکذیب نہیں کررہے ہیں بلکہ یہ ظالمین آیات الٰہی کا انکار کررہے ہیں (۳۴) اور آپ سے پہلے والے رسولوں کو بھی جھٹلایا گیا ہے

فَصَبَرُوا عَلَى مَا کُذِّبُوا وَ أُوذُوا حَتَّى أَتَاهُمْ نَصْرُنَا وَ لاَ مُبَدِّلَ لِکَلِمَاتِ اللَّهِ وَ لَقَدْ جَاءَکَ مِنْ نَبَإِ الْمُرْسَلِينَ‌( ۳۴ )

تو انہوں نے اس تکذیب اور اذیت پر صبر کیا ہے یہاں تک کہ ہماری مدد آگئی اور اللہ کی باتوں کا کوئی بدلنے والا نہیں ہے اور آپ کے پاس تو مرسلین کی خبریں آچکی ہیں

وَ إِنْ کَانَ کَبُرَ عَلَيْکَ إِعْرَاضُهُمْ فَإِنِ اسْتَطَعْتَ أَنْ تَبْتَغِيَ نَفَقاً فِي الْأَرْضِ أَوْ سُلَّماً فِي السَّمَاءِ فَتَأْتِيَهُمْ

(۳۵) اور اگر ان کا اعراض و انحراف آپ پر گراں گزرتا ہے تو اگر آپ کے بس میں ہے کہ زمین میں سرنگ بنادیں یا آسمان میں سیڑھی لگا کر کوئی نشانی لے آئیں تو لے آئیں

بِآيَةٍ وَ لَوْ شَاءَ اللَّهُ لَجَمَعَهُمْ عَلَى الْهُدَى فَلاَ تَکُونَنَّ مِنَ الْجَاهِلِينَ‌( ۳۵ )

بیشک اگر خدا چاہتا تو جبرا سب کو ہدایت پر جمع ہی کردیتا لہذا آپ اپنا شمار ناواقف لوگوں میں نہ ہونے دیں

۱۳۲

إِنَّمَا يَسْتَجِيبُ الَّذِينَ يَسْمَعُونَ وَ الْمَوْتَى يَبْعَثُهُمُ اللَّهُ ثُمَّ إِلَيْهِ يُرْجَعُونَ‌( ۳۶ ) وَ قَالُوا لَوْ لاَ نُزِّلَ عَلَيْهِ آيَةٌ مِنْ رَبِّهِ

(۳۶) بس بات کو وہی لوگ قبول کرتے ہیں جو سنتے ہیں اور مردوں کو تو خدا ہی اُٹھائے گا اور پھر اس کی بارگاہ میں پلٹائے جائیں گے (۳۷) اور یہ کہتے ہیں کہ ان کے اوپر کوئی نشانی کیوں نہیں نازل ہوتی

قُلْ إِنَّ اللَّهَ قَادِرٌ عَلَى أَنْ يُنَزِّلَ آيَةً وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۳۷ ) وَ مَا مِنْ دَابَّةٍ فِي الْأَرْضِ وَ لاَ طَائِرٍ

تو کہہ دیجئے کہ خدا تمہاری پسندیدہ نشانی بھی نازل کرسکتا ہے لیکن اکثریت اس بات کو بھی نہیں جانتی ہے (۳۸) اور زمین میں کوئی بھی رینگنے والا یا دونوں پروں سے پرواز کرنے والا

يَطِيرُ بِجَنَاحَيْهِ إِلاَّ أُمَمٌ أَمْثَالُکُمْ مَا فَرَّطْنَا فِي الْکِتَابِ مِنْ شَيْ‌ءٍ ثُمَّ إِلَى رَبِّهِمْ يُحْشَرُونَ‌( ۳۸ ) وَ الَّذِينَ کَذَّبُوا

طائر ایسا نہیں ہے جو اپنی جگہ پر تمہاری طرح کی جماعت نہ رکھتا ہو -ہم نے کتاب میں کسی شے کے بیان میں کوئی کمی نہیں کی ہے اس کے بعد سب اپنے پروردگار کی بارگاہ میں پیش ہوں گے (۳۹) اور جن لوگوں نے ہماری آیات کی تکذیب کی

بِآيَاتِنَا صُمٌّ وَ بُکْمٌ فِي الظُّلُمَاتِ مَنْ يَشَأِ اللَّهُ يُضْلِلْهُ وَ مَنْ يَشَأْ يَجْعَلْهُ عَلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۳۹ ) قُلْ أَ رَأَيْتَکُمْ

وہ بہرے گونگے تاریکیوں میں پڑے ہوئے ہیں اور خدا جسے چاہتا ہے یوں ہی گمراہی میں رکھتا ہے اور جسے چاہتا ہے صراط مستقیم پر لگا دیتا ہے (۴۰) آپ ان سے کہئے کہ تمہارا کیا خیال ہے

إِنْ أَتَاکُمْ عَذَابُ اللَّهِ أَوْ أَتَتْکُمُ السَّاعَةُ أَ غَيْرَ اللَّهِ تَدْعُونَ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۴۰ ) بَلْ إِيَّاهُ تَدْعُونَ فَيَکْشِفُ

کہ اگر تمہارے پاس عذاب یا قیامت آجائے تو کیا تم اپنے دعوے کی صداقت میں غیر خدا کو بلاؤ گے(۴۱) نہیں تم خدا ہی کو پکارو گے اور وہی اگر

مَا تَدْعُونَ إِلَيْهِ إِنْ شَاءَ وَ تَنْسَوْنَ مَا تُشْرِکُونَ‌( ۴۱ ) وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا إِلَى أُمَمٍ مِنْ قَبْلِکَ فَأَخَذْنَاهُمْ بِالْبَأْسَاءِ وَ

چاہے گا تو اس مصیبت کو رفع کرسکتا ہے ....اور تم اپنے مشرکانہ خداؤں کو بھول جاؤ گے (۴۲) ہم نے تم سے پہلے والی اُمتوں کی طرف بھی رسول بھیجے ہیں اس کے بعد انہیں سختی اور

الضَّرَّاءِ لَعَلَّهُمْ يَتَضَرَّعُونَ‌( ۴۲ ) فَلَوْ لاَ إِذْ جَاءَهُمْ بَأْسُنَا تَضَرَّعُوا وَ لٰکِنْ قَسَتْ قُلُوبُهُمْ وَ زَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ مَا

تکلیف میں مبتلا کیا کہ شاید ہم سے گڑ گڑائیں (۴۳) پھر ان سختیوں کے بعد انہوں نے کیوں فریاد نہیں کی بات یہ ہے کہ ان کے دل سخت ہوگئے ہیں اور شیطان نے ان کے

کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۴۳ ) فَلَمَّا نَسُوا مَا ذُکِّرُوا بِهِ فَتَحْنَا عَلَيْهِمْ أَبْوَابَ کُلِّ شَيْ‌ءٍ حَتَّى إِذَا فَرِحُوا بِمَا أُوتُوا أَخَذْنَاهُمْ

اعمال کو ان کے لئے آراستہ کردیا ہے (۴۴) پھر جب ان نصیحتوں کو بھول گئے جو انہیں یاد دلائی گئی تھیں تو ہم نے امتحان کے طور پر ان کے لئے ہر چیز کے دروازے کھول دئیے یہاں تک کہ جب وہ ان نعمتوں سے

بَغْتَةً فَإِذَا هُمْ مُبْلِسُونَ‌( ۴۴ )

خوشحال ہوگئے تو ہم نے اچانک انہیں اپنی گرفت میں لے لیا اور وہ مایوس ہوکر رہ گئے

۱۳۳

فَقُطِعَ دَابِرُ الْقَوْمِ الَّذِينَ ظَلَمُوا وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۴۵ ) قُلْ أَ رَأَيْتُمْ إِنْ أَخَذَ اللَّهُ سَمْعَکُمْ وَ أَبْصَارَکُمْ وَ

(۴۵) پھر ظالمین کا سلسلہ منقطع کردیا گیا اور ساری تعریف اس خد اکے لئے ہے جو رب العالمین ہے (۴۶) آپ ان سے پوچھئے کہ اگر خد انے ان کی سماعت و بصارت کو لے لیا اور

خَتَمَ عَلَى قُلُوبِکُمْ مَنْ إِلٰهٌ غَيْرُ اللَّهِ يَأْتِيکُمْ بِهِ انْظُرْ کَيْفَ نُصَرِّفُ الْآيَاتِ ثُمَّ هُمْ يَصْدِفُونَ‌( ۴۶ ) قُلْ أَ رَأَيْتَکُمْ

ان کے دل پر مہر لگادی تو خدا کے علاوہ دوسرا کون ہے جو دوبارہ انہیں یہ نعمتیں دے سکے گا دیکھو ہم اپنی نشانیوں کو کس طرح الٹ پلٹ کر دکھلاتے ہیں اور پھر بھی یہ منہ موڑ لیتے ہیں (۴۷) آپ ان سے کہئے کہ کیا تمہارا خیال ہے

إِنْ أَتَاکُمْ عَذَابُ اللَّهِ بَغْتَةً أَوْ جَهْرَةً هَلْ يُهْلَکُ إِلاَّ الْقَوْمُ الظَّالِمُونَ‌( ۴۷ ) وَ مَا نُرْسِلُ الْمُرْسَلِينَ إِلاَّ مُبَشِّرِينَ

کہ اگر اچانک یا علی الاعلان عذاب آجائے تو کیا ظالمین کے علاوہ کوئی اور ہلاک کیا جائے گا (۴۸) اور ہم تو مرسلین کو صرف بشارت دینے والا

وَ مُنْذِرِينَ فَمَنْ آمَنَ وَ أَصْلَحَ فَلاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَ لاَ هُمْ يَحْزَنُونَ‌( ۴۸ ) وَ الَّذِينَ کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا يَمَسُّهُمُ الْعَذَابُ

اور ڈرانے والا بنا کر بھیجتے ہیں اس کے بعد جو ایمان لے آئے اور اپنی اصلاح کرلے اس کے لئے نہ خوف ہے اور نہ حزن (۴۹) اور جن لوگوں نے تکذیب کی انہیں ان کی

بِمَا کَانُوا يَفْسُقُونَ‌( ۴۹ ) قُلْ لاَ أَقُولُ لَکُمْ عِنْدِي خَزَائِنُ اللَّهِ وَ لاَ أَعْلَمُ الْغَيْبَ وَ لاَ أَقُولُ لَکُمْ إِنِّي مَلَکٌ إِنْ

نافرمانیوں کی وجہ سے عذاب اپنی لپیٹ میں لے لے گا (۵۰) آپ کہئے کہ ہمارا دعو ٰی یہ نہیں ہے کہ ہمارے پاس خدائی خزانے ہیں یا ہم عالم الغیب ہیں اور نہ ہم یہ کہتے ہیں کہ ہم مُلک ہیں.

أَتَّبِعُ إِلاَّ مَا يُوحَى إِلَيَّ قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الْأَعْمَى وَ الْبَصِيرُ أَ فَلاَ تَتَفَکَّرُونَ‌( ۵۰ ) وَ أَنْذِرْ بِهِ الَّذِينَ يَخَافُونَ أَنْ

ہم تو صرف وحی پروردگار کا اتباع کرتے ہیں اور پوچھئے کہ کیا اندھے اور بینا برابر ہوسکتے ہیں آخر تم کیوں نہیں سوچتے ہو (۵۱) اور آپ اس کتاب کے ذریعہ انہیں ڈرائیں جنہیں یہ خوف ہے

يُحْشَرُوا إِلَى رَبِّهِمْ لَيْسَ لَهُمْ مِنْ دُونِهِ وَلِيٌّ وَ لاَ شَفِيعٌ لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ‌( ۵۱ ) وَ لاَ تَطْرُدِ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ بِالْغَدَاةِ

کہ خدا کی بارگاہ میں حاضر ہوں گے اوراس کے علاوہ کوئی سفارش کرنے والا یا مددگار نہ ہوگا شاید ان میں خوف خدا پیدا ہوجائے (۵۲) اور خبردار جو لوگ صبح

وَ الْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ مَا عَلَيْکَ مِنْ حِسَابِهِمْ مِنْ شَيْ‌ءٍ وَ مَا مِنْ حِسَابِکَ عَلَيْهِمْ مِنْ شَيْ‌ءٍ فَتَطْرُدَهُمْ

و شام اپنے خدا کو پکارتے ہیں اور خدا ہی کو مقصود بنائے ہوئے ہیں انہیں اپنی بزم سے الگ نہ کیجئے گا. نہ آپ کے ذمہ ان کا حساب ہے اور نہ ان کے ذمہ آپ کا حساب ہے کہ آپ انہیں دھتکار دیں اور

فَتَکُونَ مِنَ الظَّالِمِينَ‌( ۵۲ )

اس طرح ظالموں میں شمارہوجائیں

۱۳۴

وَ کَذٰلِکَ فَتَنَّا بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لِيَقُولُوا أَ هٰؤُلاَءِ مَنَّ اللَّهُ عَلَيْهِمْ مِنْ بَيْنِنَا أَ لَيْسَ اللَّهُ بِأَعْلَمَ بِالشَّاکِرِينَ‌( ۵۳ )

(۵۳) اور اسی طرح ہم نے بعض کو بعض کے ذریعہ آزمایا ہے تاکہ وہ یہ کہیں کہ یہی لوگ ہیں جن پر خدا نے ہمارے درمیان فضل و کرم کیا ہے اور کیا وہ اپنے شکر گزار بندوں کو بھی نہیں جانتا

وَ إِذَا جَاءَکَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِآيَاتِنَا فَقُلْ سَلاَمٌ عَلَيْکُمْ کَتَبَ رَبُّکُمْ عَلَى نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ أَنَّهُ مَنْ عَمِلَ مِنْکُمْ سُوءاً

(۵۴) اور جب آپ کے پاس وہ لوگ آئیں جو ہماری آیتوں پر ایمان رکھتے ہیں تو ان سے کہئے السلام علیکم تمہارے پروردگار نے اپنے اوپر رحمت لازم قرر دے لی ہے کہ تم میں جو بھی ازروئے

بِجَهَالَةٍ ثُمَّ تَابَ مِنْ بَعْدِهِ وَ أَصْلَحَ فَأَنَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۵۴ ) وَ کَذٰلِکَ نُفَصِّلُ الْآيَاتِ وَ لِتَسْتَبِينَ سَبِيلُ

جہالت برائی کرے گا اور اس کے بعد توبہ کرکے اپنی اصلاح کرلے گا تو خدا بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربان ہے (۵۵) اور ہم اسی طرح اپنی نشانیوں کو تفصیل کے ساتھ بیان کرتے ہیں تاکہ

الْمُجْرِمِينَ‌( ۵۵ ) قُلْ إِنِّي نُهِيتُ أَنْ أَعْبُدَ الَّذِينَ تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ قُلْ لاَ أَتَّبِعُ أَهْوَاءَکُمْ قَدْ ضَلَلْتُ إِذاً وَ مَا

مجرمین کا راستہ ان پر واضح ہوجائے (۵۶) آپ کہہ دیجئے کہ مجھے اس بات سے روکا گیا ہے کہ میں ان کی عبادت کروں جنہیں تم خدا کو چھوڑ کر پکارتے ہو کہہ دیجئے کہ میں تمہاری خواہشات کا اتباع نہیں کرسکتا کہ اس طرح گمراہ ہوجاؤں گا اور

أَنَا مِنَ الْمُهْتَدِينَ‌( ۵۶ ) قُلْ إِنِّي عَلَى بَيِّنَةٍ مِنْ رَبِّي وَ کَذَّبْتُمْ بِهِ مَا عِنْدِي مَا تَسْتَعْجِلُونَ بِهِ إِنِ الْحُکْمُ إِلاَّ لِلَّهِ

ہدایت یافتہ نہ رہ سکوں گا (۵۷) کہہ دیجئے کہ میں پروردگار کی طرف سے کھلی ہوئی دلیل رکھتا ہوں اور تم نے اسے جھٹلایا ہے تو میرے پاس وہ عذاب نہیں ہے جس کی تمہیں جلدی ہے حکم صرف اللہ کے اختیار میں ہے

يَقُصُّ الْحَقَّ وَ هُوَ خَيْرُ الْفَاصِلِينَ‌( ۵۷ ) قُلْ لَوْ أَنَّ عِنْدِي مَا تَسْتَعْجِلُونَ بِهِ لَقُضِيَ الْأَمْرُ بَيْنِي وَ بَيْنَکُمْ وَ اللَّهُ

وہی حق کو بیان کرتا ہے اور وہی بہترین فیصلہ کرنے والا ہے (۵۸) کہہ دیجئے کہ اگر میرے اختیار میں وہ عذاب ہوتا جس کی تمہیں جلدی ہے تو اب تک ہمارے تمہارے درمیان فیصلہ ہوچکا ہوتا اور خدا

أَعْلَمُ بِالظَّالِمِينَ‌( ۵۸ ) وَ عِنْدَهُ مَفَاتِحُ الْغَيْبِ لاَ يَعْلَمُهَا إِلاَّ هُوَ وَ يَعْلَمُ مَا فِي الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ وَ مَا تَسْقُطُ مِنْ

ظالمین کو خوب جانتا ہے (۵۹) اور اس کے پاس غیب کے خزانے ہیں جنہیں اس کے علاوہ کوئی نہیں جانتا ہے اور وہ خشک و تر سب کا جاننے والا ہے

وَرَقَةٍ إِلاَّ يَعْلَمُهَا وَ لاَ حَبَّةٍ فِي ظُلُمَاتِ الْأَرْضِ وَ لاَ رَطْبٍ وَ لاَ يَابِسٍ إِلاَّ فِي کِتَابٍ مُبِينٍ‌( ۵۹ )

کوئی پتہ بھی گرتا ہے تو اسے اس کا علم ہے زمین کی تاریکیوں میں کوئی دانہ یا کوئی خشک و تر ایسا نہیں ہے جو کتاب مبین کے اندر محفوظ نہ ہو

۱۳۵

وَ هُوَ الَّذِي يَتَوَفَّاکُمْ بِاللَّيْلِ وَ يَعْلَمُ مَا جَرَحْتُمْ بِالنَّهَارِ ثُمَّ يَبْعَثُکُمْ فِيهِ لِيُقْضَى أَجَلٌ مُسَمًّى ثُمَّ إِلَيْهِ مَرْجِعُکُمْ

(۶۰) اور وہی خدا ہے جو تمہیں رات میں گویا کہ ایک طرح کی موت دے دیتا ہے اور دن میں تمہارے تمام اعمال سے باخبر ہے اور پھر دن میں تمہیں اُٹھادیتا ہے تاکہ مقررہ مدت حیات پوری کی جاسکے -اس کے بعد تم سب کی باز گشت اسی کی بارگاہ میں ہے

ثُمَّ يُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۶۰ ) وَ هُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهِ وَ يُرْسِلُ عَلَيْکُمْ حَفَظَةً حَتَّى إِذَا جَاءَ أَحَدَکُمُ

اور پھر وہ تمہیں تمہارے اعمال کے بارے میں باخبر کرے گا (۶۱) اور وہی خدا ہے جو اپنے بندوں پر غالب ہے اور تم سب پر محافظ فرشتے بھیجتا ہے یہاں تک کہ جب کسی کی

الْمَوْتُ تَوَفَّتْهُ رُسُلُنَا وَهُمْ لاَ يُفَرِّطُونَ‌( ۶۱ ) ثُمَّ رُدُّوا إِلَى اللَّهِ مَوْلاَهُمُ الْحَقِّ أَلاَ لَهُ الْحُکْمُ وَ هُوَ أَسْرَعُ الْحَاسِبِينَ‌( ۶۲ )

موت کا وقت آجاتا ہے تو ہمارے بھیجے ہوئے نمائندے اسے اُٹھالیتے ہیں اور کسی طرح کی کوتاہی نہیں کرتے (۶۲) پھر سب اپنے مولائے برحق پروردگار کی طرف پلٹا دئیے جاتے ہیں آگاہ ہوجاؤ کہ فیصلہ کا حق صرف اسی کو ہے اور وہ بہت جلدی حساب کرنے والا ہے

قُلْ مَنْ يُنَجِّيکُمْ مِنْ ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ تَدْعُونَهُ تَضَرُّعاً وَخُفْيَةً لَئِنْ أَنْجَانَا مِنْ هٰذِهِ لَنَکُونَنَّ مِنَ الشَّاکِرِينَ‌( ۶۳ )

(۶۳) ان سے کہئے کہ خشکی اور تری کی تاریکیوں سے کون نجات دیتا ہے جسے تم گڑگڑا کر اور خفیہ طریقہ سے آواز دیتے ہو کہ اگر اس مصیبت سے نجات دے دے گا تو ہم شکر گزار بن جائیں گے

قُلِ اللَّهُ يُنَجِّيکُمْ مِنْهَا وَ مِنْ کُلِّ کَرْبٍ ثُمَّ أَنْتُمْ تُشْرِکُونَ‌( ۶۴ ) قُلْ هُوَ الْقَادِرُ عَلَى أَنْ يَبْعَثَ عَلَيْکُمْ

(۶۴) کہہ دیجئے کہ خد اہی تمہیں ان تمام ظلمات سے اور ہر کرب و بے چینی سے نجات دینے والا ہے اس کے بعد تم لوگ شرک اختیار کرلیتے ہو

(۶۵) کہہ دیجئے کہ وہی اس بات پر بھی قادر ہے کہ تمہارے اوپر سے یا پیروں کے نیچے سے

عَذَاباً مِنْ فَوْقِکُمْ أَوْ مِنْ تَحْتِ أَرْجُلِکُمْ أَوْ يَلْبِسَکُمْ شِيَعاً وَ يُذِيقَ بَعْضَکُمْ بَأْسَ بَعْضٍ انْظُرْ کَيْفَ نُصَرِّفُ

عذاب بھیج دے یا ایک گروہ کو دوسرے سے ٹکرادے اور ایک کے ذریعہ دوسرے کو عذاب کا مزہ چکھادے -دیکھو ہم کس طرح

الْآيَاتِ لَعَلَّهُمْ يَفْقَهُونَ‌( ۶۵ ) وَ کَذَّبَ بِهِ قَوْمُکَ وَ هُوَ الْحَقُّ قُلْ لَسْتُ عَلَيْکُمْ بِوَکِيلٍ‌( ۶۶ ) لِکُلِّ نَبَإٍ مُسْتَقَرٌّ

آیات کو پلٹ پلٹ کر بیان کرتے ہیں کہ شاید ان کی سمجھ میں آجائے (۶۶) اور آپ کی قوم نے اس قرآن کی تکذیب کی حالانکہ وہ بالکل حق ہے تو آپ کہہ دیجئے کہ میں تمہارا نگہبان نہیں ہوں (۶۷) ہر خبر کے لئے ایک وقت مقررہے

وَ سَوْفَ تَعْلَمُونَ‌( ۶۷ ) وَ إِذَا رَأَيْتَ الَّذِينَ يَخُوضُونَ فِي آيَاتِنَا فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ حَتَّى يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ وَ

اور عنقریب تمہیں معلوم ہوجائے گا (۶۸) اور جب تم دیکھو کہ لوگ ہماری نشانیوں کے بارے میں بے ربط بحث کررہے ہیں تو ان سے کنارہ کش ہوجاؤ یہاں تک کہ وہ دوسری بات میں مصروف ہوجائیں اور

إِمَّا يُنْسِيَنَّکَ الشَّيْطَانُ فَلاَ تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّکْرَى مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ‌( ۶۸ )

اگر شیطان غافل کردے تو یاد آنے کے بعد پھر ظالموں کے ساتھ نہ بیٹھنا

۱۳۶

وَ مَا عَلَى الَّذِينَ يَتَّقُونَ مِنْ حِسَابِهِمْ مِنْ شَيْ‌ءٍ وَ لٰکِنْ ذِکْرَى لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ‌( ۶۹ ) وَ ذَرِ الَّذِينَ اتَّخَذُوا دِينَهُمْ

(۶۹) اور صاحبان تقو یٰ پر ان کے حساب کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے لیکن یہ ایک یاددہانی ہے کہ شاید یہ لوگ بھی تقوٰی اختیار کرلیں (۷۰) اور ان لوگوں کو چھوڑ دو جنہوں نے اپنے دین کو

لَعِباً وَ لَهْواً وَ غَرَّتْهُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَ ذَکِّرْ بِهِ أَنْ تُبْسَلَ نَفْسٌ بِمَا کَسَبَتْ لَيْسَ لَهَا مِنْ دُونِ اللَّهِ وَلِيٌّ وَ لاَ شَفِيعٌ

کھیل تماشہ بنا رکھا ہے اور انہیں زندگانی دنیا نے دھوکہ میں مبتلا کردیا ہے اور ان کو یاد دہانی کراتے رہو کہ مبادا کوئی شخص اپنے کئے کی بنا پر ایسے عذاب میں مبتلا ہوجائے کہ اللہ کے علاوہ کوئی سفارش کرنے والا اور مدد کرنے والا نہ ہو

وَ إِنْ تَعْدِلْ کُلَّ عَدْلٍ لاَ يُؤْخَذْ مِنْهَا أُولٰئِکَ الَّذِينَ أُبْسِلُوا بِمَا کَسَبُوا لَهُمْ شَرَابٌ مِنْ حَمِيمٍ وَ عَذَابٌ أَلِيمٌ بِمَا

اور سارے معاوضے اکٹھا بھی کردے تو اسے قبول نہ کیا جائے یہی وہ لوگ ہیں جنہیں ان کے کرتوت کی بنا پر بلاؤں میں مبتلا کیا گیا ہے کہ اب ان کے لئے گرم پانی کا مشروب ہے اور

کَانُوا يَکْفُرُونَ‌( ۷۰ ) قُلْ أَ نَدْعُو مِنْ دُونِ اللَّهِ مَا لاَ يَنْفَعُنَا وَ لاَ يَضُرُّنَا وَ نُرَدُّ عَلَى أَعْقَابِنَا بَعْدَ إِذْ هَدَانَا اللَّهُ

ان کے کفر کی بنا پر دردناک عذاب ہے (۷۱) پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ ہم خدا کو چھوڑ کر ان کو پکاریں جو نہ فائدہ پہنچاسکتے ہیں اور نہ نقصان اور اس طرح اللہ کے ہدایت دینے کے بعد اُلٹے پاؤں پلٹ جائیں

کَالَّذِي اسْتَهْوَتْهُ الشَّيَاطِينُ فِي الْأَرْضِ حَيْرَانَ لَهُ أَصْحَابٌ يَدْعُونَهُ إِلَى الْهُدَى ائْتِنَا قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّهِ هُوَ

جس طرح کہ کسی شخص کو شیطان نے روئے زمین پر بہکا دیا ہو اور وہ حیران و سرگرداں مارا مارا پھر رہا ہو اور اس کے کچھ اصحاب اسے ہدایت کی طرف پکار رہے ہوں کہ ادھر آجاؤ آپ کہہ دیجئے کہ ہدایت صرف اللہ کی

الْهُدَى وَ أُمِرْنَا لِنُسْلِمَ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۷۱ ) وَ أَنْ أَقِيمُوا الصَّلاَةَ وَ اتَّقُوهُ وَ هُوَ الَّذِي إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ‌( ۷۲ )

ہدایت ہے اور ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ ہم رب العالمین کی بارگاہ میں سراپا تسلیم رہیں (۷۲) اور دیکھو نماز قائم کرواور اللہ سے ڈرو کہ وہی وہ ہے جس کی بارگاہ میں حاضر کئے جاؤ گے

وَ هُوَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ بِالْحَقِّ وَ يَوْمَ يَقُولُ کُنْ فَيَکُونُ قَوْلُهُ الْحَقُّ وَ لَهُ الْمُلْکُ يَوْمَ يُنْفَخُ فِي

(۷۳) وہی وہ ہے جس نے آسمان و زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا ہے اور وہ جب بھی کہتا ہے کہ ہوجا تو وہ چیز ہوجاتی ہے اس کا قول برحق ہے اور جس دن صور پھونکا جائے گا اس دن سارا اختیار اسی کے ہاتھ

الصُّورِ عَالِمُ الْغَيْبِ وَ الشَّهَادَةِ وَ هُوَ الْحَکِيمُ الْخَبِيرُ( ۷۳ )

میں ہوگا وہ غائب اور حاضر سب کا جاننے والا صاحب حکمت اور ہر شے سے باخبر ہے

۱۳۷

وَ إِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لِأَبِيهِ آزَرَ أَ تَتَّخِذُ أَصْنَاماً آلِهَةً إِنِّي أَرَاکَ وَ قَوْمَکَ فِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۷۴ ) وَ کَذٰلِکَ نُرِي

(۷۴) اور اس وقت کو یاد کرو جب ابراہیم علیہ السّلام نے اپنے مربی باپ آزر سے کہا کہ کیا تو ان بتوں کو خدا بنائے ہوئے ہے .میں تو تجھے اور تیری قوم کو کِھلی ہوئی گمراہی میں دیکھ رہا ہوں (۷۵) اور اسی طرح ہم

إِبْرَاهِيمَ مَلَکُوتَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ لِيَکُونَ مِنَ الْمُوقِنِينَ‌( ۷۵ ) فَلَمَّا جَنَّ عَلَيْهِ اللَّيْلُ رَأَى کَوْکَباً قَالَ هٰذَا

ابراہیم علیہ السّلام کو آسمان و زمین کے اختیارات دکھلاتے ہیں اور اس لئے کہ وہ یقین کرنے والوں میں شامل ہوجائیں (۷۶) پس جب ان پر رات کی تاریکی چھائی اور انہوں نے ستارہ کو دیکھا تو کہا کہ

رَبِّي فَلَمَّا أَفَلَ قَالَ لاَ أُحِبُّ الْآفِلِينَ‌( ۷۶ ) فَلَمَّا رَأَى الْقَمَرَ بَازِغاً قَالَ هٰذَا رَبِّي فَلَمَّا أَفَلَ قَالَ لَئِنْ لَمْ يَهْدِنِي

کیا یہ میرا رب ہے پھر جب وہ غروب ہوگیا تو انہوں نے کہا کہ میں ڈوب جانے والوں کو دوست نہیں رکھتا (۷۷) پھر جب چاند کو چمکتا دیکھا تو کہا کہ پھر یہ رب ہوگا .پھر جب وہ بھی ڈوب گیا تو کہا کہ اگر پروردگار ہی ہدایت نہ دے

رَبِّي لَأَکُونَنَّ مِنَ الْقَوْمِ الضَّالِّينَ‌( ۷۷ ) فَلَمَّا رَأَى الشَّمْسَ بَازِغَةً قَالَ هٰذَا رَبِّي هٰذَا أَکْبَرُ فَلَمَّا أَفَلَتْ قَالَ يَا

گا تو میں گمراہوں میں ہوجاؤں گا (۷۸) پھر جب چمکتے ہوئے سورج کو دیکھا تو کہا کہ پھر یہ خدا ہوگا کہ یہ زیادہ بڑا ہے لیکن جب وہ بھی غروب ہوگیا تو کہا کہ اے

قَوْمِ إِنِّي بَرِي‌ءٌ مِمَّا تُشْرِکُونَ‌( ۷۸ ) إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ حَنِيفاً وَ مَا أَنَا مِنَ

قوم میں تمہارے شِرک سے بری اور بیزار ہوں (۷۹) میرا رخ تمام تر اس خدا کی طرف ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے اور میں باطل سے کنارہ کش ہوں اور

الْمُشْرِکِينَ‌( ۷۹ ) وَ حَاجَّهُ قَوْمُهُ قَالَ أَ تُحَاجُّونِّي فِي اللَّهِ وَ قَدْ هَدَانِ وَ لاَ أَخَافُ مَا تُشْرِکُونَ بِهِ إِلاَّ أَنْ يَشَاءَ

مشرکوں میں سے نہیں ہوں (۸۰) اور جب ان کی قوم نے ان سے کٹ حجتی کی تو کہا کہ کیا مجھ سے خدا کے بارے میں بحث کررہے ہو جس نے مجھے ہدایت دے دی ہے اور میں تمہارے شریک کردہ خداؤں سے بالکل نہیں ڈرتا ہوں .مگر یہ کہ

رَبِّي شَيْئاً وَسِعَ رَبِّي کُلَّ شَيْ‌ءٍ عِلْماً أَ فَلاَ تَتَذَکَّرُونَ‌( ۸۰ ) وَ کَيْفَ أَخَافُ مَا أَشْرَکْتُمْ وَ لاَ تَخَافُونَ أَنَّکُمْ

خود میرا خدا کوئی بات چاہے کہ اس کا علم ہر شے سے وسیع تر ہے کیا یہ بات تمہاری سمجھ میں نہیں آتی ہے(۸۱) اور میں کس طرح تمہارے خداؤں سے ڈر سکتا ہوں جب کہ تم اس بات سے نہیں ڈرتے ہو کہ تم

أَشْرَکْتُمْ بِاللَّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ عَلَيْکُمْ سُلْطَاناً فَأَيُّ الْفَرِيقَيْنِ أَحَقُّ بِالْأَمْنِ إِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌( ۸۱ )

نے ان کو خدا کا شریک بنادیا ہے جس کے بارے میں خدا کی طرف سے کوئی دلیل نہیں نازل ہوئی ہے تو اب دونوں فریقوں میں کون زیادہ امن و سکون کا حقدار ہے اگر تم جاننے والے ہو تو بتاؤ

۱۳۸

الَّذِينَ آمَنُوا وَ لَمْ يَلْبِسُوا إِيمَانَهُمْ بِظُلْمٍ أُولٰئِکَ لَهُمُ الْأَمْنُ وَ هُمْ مُهْتَدُونَ‌( ۸۲ ) وَ تِلْکَ حُجَّتُنَا آتَيْنَاهَا إِبْرَاهِيمَ

(۸۲) جو لوگ ایمان لے آئے اور انہوں نے اپنے ایمان کو ظلم سے آلودہ نہیں کیا ان ہی کے لئے امن وسکون ہے اور وہی ہدایت یافتہ ہیں (۸۳) یہ ہماری دلیل ہے جسے ہم نے ابراہیم علیہ السّلام کو

عَلَى قَوْمِهِ نَرْفَعُ دَرَجَاتٍ مَنْ نَشَاءُ إِنَّ رَبَّکَ حَکِيمٌ عَلِيمٌ‌( ۸۳ ) وَ وَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَ يَعْقُوبَ کُلاًّ هَدَيْنَا وَ

ان کی قوم کے مقابلہ میں عطا کی اور ہم جس کو چاہتے ہیں اس کے درجات کو بلند کردیتے ہیں بیشک تمہارا پروردگار صاحب حکمت بھی ہے اور باخبر بھی ہے (۸۴) اور ہم نے ابراہیم علیہ السّلام کو اسحاق علیہ السّلام و یعقوب علیہ السّلام دئیے اور سب کو ہدایت بھی دی

نُوحاً هَدَيْنَا مِنْ قَبْلُ وَ مِنْ ذُرِّيَّتِهِ دَاوُدَ وَ سُلَيْمَانَ وَ أَيُّوبَ وَ يُوسُفَ وَ مُوسَى وَ هَارُونَ وَ کَذٰلِکَ نَجْزِي

اور اس کے پہلے نوح علیہ السّلام کو ہدایت دی اور پھر ابراہیم علیہ السّلام کی اولاد میں داؤدعلیہ السّلام ,سلیمان علیہ السّلام ایوب علیہ السّلام یوسف علیہ السّلام ,موسٰی علیہ السّلام ,اور ہارون علیہ السّلام قرار دئیے اور ہم ِسی طرح

الْمُحْسِنِينَ‌( ۸۴ ) وَ زَکَرِيَّا وَ يَحْيَى وَ عِيسَى وَ إِلْيَاسَ کُلٌّ مِنَ الصَّالِحِينَ‌( ۸۵ ) وَ إِسْمَاعِيلَ وَ الْيَسَعَ وَ يُونُسَ وَ

نیک عمل کرنے والوں کو جزا دیتے ہیں (۸۵) اور زکریا علیہ السّلام ,یحیٰی علیہ السّلام ,عیسٰی علیہ السّلام اور الیاس علیہ السّلام کو بھی رکھا جو سب کے سب نیک کرداروں میں تھے (۸۶) اور اسماعیل علیہ السّلام , الیسع علیہ السّلام ,یونس علیہ السّلام اور

لُوطاً وَ کلاًّ فَضَّلْنَا عَلَى الْعَالَمِينَ‌( ۸۶ ) وَ مِنْ آبَائِهِمْ وَ ذُرِّيَّاتِهِمْ وَ إِخْوَانِهِمْ وَ اجْتَبَيْنَاهُمْ وَ هَدَيْنَاهُمْ إِلَى

لوط علیہ السّلام بھی بنائے اور سب کو عالمین سے افضل و بہتر بنایا (۸۷) اور پھر ان کے باپ دادا ,اولاد اور برادری میں سے اور خود انہیں بھی منتخب کیا اور سب کو

صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۸۷ ) ذٰلِکَ هُدَى اللَّهِ يَهْدِي بِهِ مَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ وَ لَوْ أَشْرَکُوا لَحَبِطَ عَنْهُمْ مَا کَانُوا

سیدھے راستہ کی ہدایت کردی(۸۸)یہی خدا کی ہدایت ہے جسے جس بندے کو چاہتا ہے عطا کردیتاہے اور اگر یہ لوگ شرک اختیار کرلیتے تو ان کے بھی سارے

يَعْمَلُونَ‌( ۸۸ ) أُولٰئِکَ الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْکِتَابَ وَ الْحُکْمَ وَ النُّبُوَّةَ فَإِنْ يَکْفُرْ بِهَا هٰؤُلاَءِ فَقَدْ وَکَّلْنَا بِهَا قَوْماً

اعمال برباد ہوجاتے (۸۹) یہی وہ افراد ہیں جنہیں ہم نے کتاب ,حکومت اور نبوت عطا کی ہے اب اگر یہ لوگ ان باتوں کا بھی انکار کرتے ہیں تو ہم نے ان باتوں کا ذمہ دار ایک ایسی قوم کو بنایا ہے

لَيْسُوا بِهَا بِکَافِرِينَ‌( ۸۹ ) أُولٰئِکَ الَّذِينَ هَدَى اللَّهُ فَبِهُدَاهُمُ اقْتَدِهْ قُلْ لاَ أَسْأَلُکُمْ عَلَيْهِ أَجْراً إِنْ هُوَ إِلاَّ ذِکْرَى

جو انکار کرنے والی نہیں ہے (۹۰) یہی وہ لوگ ہیں جنہیں اللہ نے ہدایت دی ہے لہذا آپ بھی اسی ہدایت کے راستہ پر چلیں اور کہہ دیجئے کہ ہم تم سے اس کار تبلیغ و ہدایت کا کوئی اجر نہیں چاہتے ہیں یہ قرآن تو

لِلْعَالَمِينَ‌( ۹۰ )

عالمین کی یاددہانی کا ذریعہ ہے

۱۳۹

وَ مَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ إِذْ قَالُوا مَا أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَى بَشَرٍ مِنْ شَيْ‌ءٍ قُلْ مَنْ أَنْزَلَ الْکِتَابَ الَّذِي جَاءَ بِهِ مُوسَى

(۹۱) اور ان لوگوں نے واقعی خدا کی قدر نہیں کی جب کہ یہ کہہ دیا کہ اللہ نے کسی بشر پر کچھ نہیں نازل کیا ہے تو ان سے پوچھئے کہ یہ کتاب جو موسٰی علیہ السّلام لے کر آئے تھے

نُوراً وَ هُدًى لِلنَّاسِ تَجْعَلُونَهُ قَرَاطِيسَ تُبْدُونَهَا وَ تُخْفُونَ کَثِيراً وَ عُلِّمْتُمْ مَا لَمْ تَعْلَمُوا أَنْتُمْ وَ لاَ آبَاؤُکُمْ قُلِ اللَّهُ ثُمَّ

جو نور اور لوگوں کے لئے ہدایت تھی اور جسے تم نے چند کاغذات بنادیا ہے اور کچھ حصّہ ظاہر کیا اور کچھ چھپادیا حالانکہ اس کے ذریعہ تمہیں وہ سب بتادیا گیا تھا جو تمہارے باپ دادا کو بھی نہیں معلوم تھا یہ سب کس نے نازل کیا ہے اب آپ کہہ دیجئے کہ

ذَرْهُمْ فِي خَوْضِهِمْ يَلْعَبُونَ‌( ۹۱ ) وَ هٰذَا کِتَابٌ أَنْزَلْنَاهُ مُبَارَکٌ مُصَدِّقُ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَ لِتُنْذِرَ أُمَّ الْقُرَى وَ مَنْ

وہ وہی اللہ ہے اور پھر انہیں چھوڑ دیجئے یہ اپنی بکواس میں کھیلتے پھریں (۹۲) اور یہ کتاب جو ہم نے نازل کی ہے یہ بابرکت ہے اور اپنے پہلے والی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے اور یہ اس لئے ہے کہ آپ مکّہ اور اس کے

حَوْلَهَا وَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ يُؤْمِنُونَ بِهِ وَ هُمْ عَلَى صَلاَتِهِمْ يُحَافِظُونَ‌( ۹۲ ) وَ مَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى

اطراف والوں کو ڈرائیں اور جو لوگ آخرت پر ایمان رکھتے ہیں وہ اس پر ایمان رکھتے ہیں اور اپنی نماز کی پابندی کرتے ہیں(۹۳)اور اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جو

اللَّهِ کَذِباً أَوْ قَالَ أُوحِيَ إِلَيَّ وَ لَمْ يُوحَ إِلَيْهِ شَيْ‌ءٌ وَ مَنْ قَالَ سَأُنْزِلُ مِثْلَ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ وَ لَوْ تَرَى إِذِ الظَّالِمُونَ فِي

خدا پر جھوٹا الزام لگائے یا اس کے نازل کئے بغیر یہ کہہ دے کہ مجھ پر وحی نازل ہوئی ہے اور جو یہ کہہ دے کہ میں بھی خدا کی طرح باتیں نازل کرسکتا ہوں اور اگر آپ دیکھتے کہ ظالم موت کی سختیوں میں ہیں اور ملائکہ اپنے ہاتھ بڑھائے ہوئے آواز دے رہے ہیں کہ

غَمَرَاتِ الْمَوْتِ وَ الْمَلاَئِکَةُ بَاسِطُوا أَيْدِيهِمْ أَخْرِجُوا أَنْفُسَکُمُ الْيَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُونِ بِمَا کُنْتُمْ تَقُولُونَ عَلَى

اب اپنی جان نکال دو کہ آج تمہیں تمہارے جھوٹے بیانات اور الزامات پر رسوائی کا عذاب

اللَّهِ غَيْرَ الْحَقِّ وَ کُنْتُمْ عَنْ آيَاتِهِ تَسْتَکْبِرُونَ‌( ۹۳ ) وَ لَقَدْ جِئْتُمُونَا فُرَادَى کَمَا خَلَقْنَاکُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَ تَرَکْتُمْ مَا

دیا جائے گا کہ تم آیات خدا سے انکار اور استکبار کررہے تھے (۹۴) اور بالآخر تم اسی طرح ہمارے پاس تنہا آئے جس طرح ہم نے تم کو پیدا کیا تھا اور جو کچھ تمہیں دیا تھا سب

خَوَّلْنَاکُمْ وَرَاءَ ظُهُورِکُمْ وَ مَا نَرَى مَعَکُمْ شُفَعَاءَکُمُ الَّذِينَ زَعَمْتُمْ أَنَّهُمْ فِيکُمْ شُرَکَاءُ لَقَدْ تَقَطَّعَ بَيْنَکُمْ وَ ضَلَّ

اپنے پیچھے چھوڑ آئے اور ہم تمہارے ساتھ تمہارے ان سفارش کرنے والوں کو بھی نہیں دیکھتے جنہیں تم نے اپنے لئے خدا کا شریک بنایا تھا. تمہارے

عَنْکُمْ مَا کُنْتُمْ تَزْعُمُونَ‌( ۹۴ )

ان کے تعلقات قطع ہوگئے اور تمہارا خیال تم سے غائب ہوگیا

۱۴۰