قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 142443
ڈاؤنلوڈ: 5907

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 142443 / ڈاؤنلوڈ: 5907
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

إِنَّ اللَّهَ فَالِقُ الْحَبِّ وَ النَّوَى يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَ مُخْرِجُ الْمَيِّتِ مِنَ الْحَيِّ ذٰلِکُمُ اللَّهُ فَأَنَّى تُؤْفَکُونَ‌( ۹۵ )

(۹۵) خدا ہی وہ ہے جو گٹھلی اور دانے کا شگافتہ کرنے والا ہے -وہ مردہ سے زندہ اور زندہ سے مردہ کو نکالتا ہے. یہی تمہارا خدا ہے تو تم کدھر بہکے جارہے ہو

فَالِقُ الْإِصْبَاحِ وَ جَعَلَ اللَّيْلَ سَکَناً وَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ حُسْبَاناً ذٰلِکَ تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ‌( ۹۶ ) وَ هُوَ الَّذِي

(۹۶) وہ نور سحر کا شگافتہ کرنے والا ہے اور اس نے رات کو وجہ سکون اور شمس و قمر کو ذریعہ حساب بنایا ہے یہ اس صاحب عزّت و حکمت کی مقرر کردہ تقدیر ہے (۹۷) وہی وہ ہے جس

جَعَلَ لَکُمُ النُّجُومَ لِتَهْتَدُوا بِهَا فِي ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ قَدْ فَصَّلْنَا الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ‌( ۹۷ ) وَ هُوَ الَّذِي

نے تمہارے لئے ستارے مقرر کئے ہیں کہ ان کے ذریعہ خشکی اور تری کی تاریکیوں میں راستہ معلوم کرسکو -ہم نے تمام نشانیوں کو اس قوم کے لئے تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے جو جاننے والی ہے (۹۸) وہی وہ ہے جس

أَنْشَأَکُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ فَمُسْتَقَرٌّ وَ مُسْتَوْدَعٌ قَدْ فَصَّلْنَا الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يَفْقَهُونَ‌( ۹۸ ) وَ هُوَ الَّذِي أَنْزَلَ مِنَ

نے تم سب کو ایک نفس سے پیدا کیا ہے پھر سب کے لئے قرار گاہ اور منزلِ ودیعت مقرر کی ہے. ہم نے صاحبانِ فہم کے لئے تمام نشانیوں کو تفصیل کے ساتھ بیان کردیا ہے (۹۹) وہی خدا وہ ہے جس نے آسمان سے پانی نازل

السَّمَاءِ مَاءً فَأَخْرَجْنَا بِهِ نَبَاتَ کُلِّ شَيْ‌ءٍ فَأَخْرَجْنَا مِنْهُ خَضِراً نُخْرِجُ مِنْهُ حَبّاً مُتَرَاکِباً وَ مِنَ النَّخْلِ مِنْ طَلْعِهَا

کیا ہے پھر ہم نے ہر شے کے کوئے نکالے پھر ہری بھری شاخیں نکالیں جس سے ہم گتھے ہوئے دانے نکالتے ہیں اور کھجور کے شگوفے سے لٹکتے ہوئے

قِنْوَانٌ دَانِيَةٌ وَ جَنَّاتٍ مِنْ أَعْنَابٍ وَ الزَّيْتُونَ وَ الرُّمَّانَ مُشْتَبِهاً وَ غَيْرَ مُتَشَابِهٍ انْظُرُوا إِلَى ثَمَرِهِ إِذَا أَثْمَرَ وَ يَنْعِهِ إِنَّ

گچھےّ پیدا کئے اور انگور و زیتون اور انار کے باغات پیدا کئے جو شکل میں ملتے جلتے اور مزہ میں بالکل الگ الگ ہیں -ذرا اس کے پھل اور اس کے پکنے کی طرف غور سے دیکھو کہ

فِي ذٰلِکُمْ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ‌( ۹۹ ) وَ جَعَلُوا لِلَّهِ شُرَکَاءَ الْجِنَّ وَ خَلَقَهُمْ وَ خَرَقُوا لَهُ بَنِينَ وَ بَنَاتٍ بِغَيْرِ عِلْمٍ

اس میں صاحبان یمان کے لئے کتنی نشانیاں پائی جاتی ہیں (۱۰۰) اور ان لوگوں نے جنّات کو خدا کا شریک بنادیا ہے حالانکہ خدا نے انہیں پیدا کیا ہے پھر اس کے لئے بغیر جانے بوجھے بیٹے اور بیٹیاں بھی تیار کردی ہیں .جب کہ وہ بے نیاز اور

سُبْحَانَهُ وَ تَعَالَى عَمَّا يَصِفُونَ‌( ۱۰۰ ) بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ أَنَّى يَکُونُ لَهُ وَلَدٌ وَ لَمْ تَکُنْ لَهُ صَاحِبَةٌ وَ

ان کے بیان کردہ اوصاف سے کہیں زیادہ بلند وبالا ہے (۱۰۱) وہ زمین و آسمان کا ایجاد کرنے والا ہے -اس کے اولاد کس طرح ہوسکتی ہے اس کی تو کوئی بیوی بھی نہیں ہے اور

خَلَقَ کُلَّ شَيْ‌ءٍ وَ هُوَ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۱۰۱ )

وہ ہر شے کا خالق ہے اور ہرچیز کا جاننے والا ہے

۱۴۱

ذٰلِکُمُ اللَّهُ رَبُّکُمْ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ خَالِقُ کُلِّ شَيْ‌ءٍ فَاعْبُدُوهُ وَ هُوَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ وَکِيلٌ‌( ۱۰۲ ) لاَ تُدْرِکُهُ الْأَبْصَارُ

(۱۰۲) وہی اللہ تمہارا پروردگار ہے جس کے علاوہ کوئی خدا نہیں -وہ ہر شے کا خالق ہے اسی کی عبادت کرو .وہی ہر شے کا نگہبان ہے (۱۰۳) نگاہیں اسے پا نہیں سکتیں

وَ هُوَ يُدْرِکُ الْأَبْصَارَ وَ هُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ( ۱۰۳ ) قَدْ جَاءَکُمْ بَصَائِرُ مِنْ رَبِّکُمْ فَمَنْ أَبْصَرَ فَلِنَفْسِهِ وَ مَنْ

اور وہ نگاہوں کا برابر ادراک رکھتا ہے کہ وہ لطیف بھی ہے اور خبیر بھی ہے (۱۰۴) تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے دلائل آچکے ہیں اب جو بصیرت سے کام لے گا وہ اپنے لئے اور جو

عَمِيَ فَعَلَيْهَا وَ مَا أَنَا عَلَيْکُمْ بِحَفِيظٍ( ۱۰۴ ) وَ کَذٰلِکَ نُصَرِّفُ الْآيَاتِ وَ لِيَقُولُوا دَرَسْتَ وَ لِنُبَيِّنَهُ لِقَوْمٍ

اندھا بن جائے گا وہ بھی اپنا ہی نقصان کرے گا اور میں تم لوگوں کا نگہبان نہیں ہوں (۱۰۵) اور اسی طرح ہم پلٹ پلٹ کر آیتیں پیش کرتے ہیں اور تاکہ وہ یہ کہیں کہ آپ نے قرآن پڑھ لیا ہے اور ہم

يَعْلَمُونَ‌( ۱۰۵ ) اتَّبِعْ مَا أُوحِيَ إِلَيْکَ مِنْ رَبِّکَ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ وَ أَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِکِينَ‌( ۱۰۶ ) وَ لَوْ شَاءَ اللَّهُ

جاننے والوں کے لئے قرآن کو واضح کردیں (۱۰۶) آپ اپنی طرف آنے والی وحی الٰہی کا اتباع کریں کہ اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے اور مشرکین سے کنارہ کشی کرلیں (۱۰۷) اور اگر خدا چاہتا

مَا أَشْرَکُوا وَ مَا جَعَلْنَاکَ عَلَيْهِمْ حَفِيظاً وَ مَا أَنْتَ عَلَيْهِمْ بِوَکِيلٍ‌( ۱۰۷ ) وَ لاَ تَسُبُّوا الَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ

تو یہ شرک ہی نہ کرسکتے اور ہم نے آپ کو ان کا نگہبان نہیں بنایا ہے اور نہ آپ ان کے ذمہ دار ہیں (۱۰۸) اور خبردار تم لوگ انہیں برا بھلا نہ کہو جن کو یہ لوگ خدا کو چھوڑ کر پکارتے ہیں

فَيَسُبُّوا اللَّهَ عَدْواً بِغَيْرِ عِلْمٍ کَذٰلِکَ زَيَّنَّا لِکُلِّ أُمَّةٍ عَمَلَهُمْ ثُمَّ إِلَى رَبِّهِمْ مَرْجِعُهُمْ فَيُنَبِّئُهُمْ بِمَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۱۰۸ )

کہ اس طرح یہ دشمنی میں بغیر سمجھے بوجھے خدا کو برا بھلا کہیں گے ہم نے اسی طرح ہر قوم کے لئے اس کے عمل کو آراستہ کردیا ہے اس کے بعد سب کی بازگشت پروردگار ہی کی بارگاہ میں ہے اور وہی سب کو ان کے اعمال کے بارے میں باخبر کرے گا

وَ أَقْسَمُوا بِاللَّهِ جَهْدَ أَيْمَانِهِمْ لَئِنْ جَاءَتْهُمْ آيَةٌ لَيُؤْمِنُنَّ بِهَا قُلْ إِنَّمَا الْآيَاتُ عِنْدَ اللَّهِ وَ مَا يُشْعِرُکُمْ أَنَّهَا إِذَا جَاءَتْ

(۱۰۹) اور ان لوگوں نے اللہ کی سخت قسمیں کھائیں کہ ان کی مرضی کی نشانی آئی تو ضرور ایمان لے آئیں گے تو آپ کہہ دیجئے کہ نشانیاں تو سب خدا ہی کے پاس ہیں اور تم لوگ کیا جانو کہ

لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۱۰۹ ) وَنُقَلِّبُ أَفْئِدَتَهُمْ وَ أَبْصَارَهُمْ کَمَا لَمْ يُؤْمِنُوا بِهِ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَ نَذَرُهُمْ فِي طُغْيَانِهِمْ يَعْمَهُونَ‌( ۱۱۰ )

وہ آبھی جائیں گی تو یہ لوگ ایمان نہ لائیں گے (۱۱۰) اور ہم ان کے قلب و نظر کو اس طرح پلٹ دیں گے جس طرح یہ پہلے ایمان نہیں لائے تھے اور ان کو گمراہی میں ٹھوکر کھانے کے لئے چھوڑ دیں گے

۱۴۲

وَ لَوْ أَنَّنَا نَزَّلْنَا إِلَيْهِمُ الْمَلاَئِکَةَ وَ کَلَّمَهُمُ الْمَوْتَى وَ حَشَرْنَا عَلَيْهِمْ کُلَّ شَيْ‌ءٍ قُبُلاً مَا کَانُوا لِيُؤْمِنُوا إِلاَّ أَنْ يَشَاءَ

(۱۱۱) اور اگر ہم ان کی طرف ملائکہ نازل بھی کردیں اور ان سے مردے کلام بھی کرلیں اور ان کے سامنے تمام چیزوں کو جمع بھی کردیں تو بھی یہ ایمان نہ لائیں گے مگر یہ کہ

اللَّهُ وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَهُمْ يَجْهَلُونَ‌( ۱۱۱ ) وَ کَذٰلِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِيٍّ عَدُوّاً شَيَاطِينَ الْإِنْسِ وَ الْجِنِّ يُوحِي بَعْضُهُمْ

خدا ہی چاہ لے لیکن ان کی اکثریت جہالت ہی سے کام لیتی ہے (۱۱۲) اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے لئے جنات و انسان کے شیاطین کو ان کا دشمن قرار دے دیا ہے یہ آپس میں ایک دوسرے کی طرف دھوکہ دینے

إِلَى بَعْضٍ زُخْرُفَ الْقَوْلِ غُرُوراً وَ لَوْ شَاءَ رَبُّکَ مَا فَعَلُوهُ فَذَرْهُمْ وَ مَا يَفْتَرُونَ‌( ۱۱۲ ) وَ لِتَصْغَى إِلَيْهِ أَفْئِدَةُ

کے لئے مہمل باتوں کے اشارے کرتے ہیں اور اگر خدا چاہ لیتا تو یہ ایسا نہ کرسکتے لہذا اب آپ انہیں ان کے افترا کے حال پر چھوڑ دیں (۱۱۳) اور یہ اس لئے کرتے ہیں کہ

الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ وَ لِيَرْضَوْهُ وَ لِيَقْتَرِفُوا مَا هُمْ مُقْتَرِفُونَ( ۱۱۳ ) أَ فَغَيْرَ اللَّهِ أَبْتَغِي حَکَماً وَ هُوَ الَّذِي

جن لوگوں کا ایمان آخرت پر نہیں ہے ان کے دل ان کی طرف مائل ہوجائیں اور وہ اسے پسند کرلیں اور پھر خود بھی ان ہی کی طرح افترا پردازی کرنے لگیں (۱۱۴) کیا میں خدا کے علاوہ کوئی حکم تلاش کروں جب کہ وہی وہ ہے

أَنْزَلَ إِلَيْکُمُ الْکِتَابَ مُفَصَّلاً وَ الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْکِتَابَ يَعْلَمُونَ أَنَّهُ مُنَزَّلٌ مِنْ رَبِّکَ بِالْحَقِّ فَلاَ تَکُونَنَّ مِنَ

جس نے تمہاری طرف مفصل کتاب نازل کی ہے اور جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے انہیں معلوم ہے کہ یہ قرآن ان کے پروردگار کی طرف سے حق کے ساتھ نازل ہوا ہے لہذا ہرگز آپ

الْمُمْتَرِينَ‌( ۱۱۴ ) وَ تَمَّتْ کَلِمَةُ رَبِّکَ صِدْقاً وَ عَدْلاً لاَ مُبَدِّلَ لِکَلِمَاتِهِ وَ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ‌( ۱۱۵ ) وَ إِنْ تُطِعْ

شک کرنے والوں میں شامل نہ ہوں (۱۱۵) اور آپ کے رب کا کلمہ قرآن صداقت اور عدالت کے اعتبار سے بالکل مکمل ہے اس کا کوئی تبدیل کرنے والا نہیں ہے اور وہ سننے والا بھی ہے اور جاننے والا بھی ہے (۱۱۶) اور اگر

أَکْثَرَ مَنْ فِي الْأَرْضِ يُضِلُّوکَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ إِنْ يَتَّبِعُونَ إِلاَّ الظَّنَّ وَ إِنْ هُمْ إِلاَّيَخْرُصُونَ‌( ۱۱۶ ) إِنَّ رَبَّکَ هُوَ أَعْلَمُ

آپ روئے زمین کی اکثریت کا اتباع کرلیں گے تو یہ راہ خدا سے بہکادیں گے.یہ صرف گمان کا اتباع کرتے ہیں اور صرف اندازوں سے کام لیتے ہیں (۱۱۷) آپ کے پروردگار

مَنْ يَضِلُّ عَنْ سَبِيلِهِ وَ هُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ‌( ۱۱۷ ) فَکُلُوا مِمَّا ذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ إِنْ کُنْتُمْ بِآيَاتِهِ مُؤْمِنِينَ‌( ۱۱۸ )

کو خوب معلوم ہے کہ کون اس کے راستے سے بہکنےوالا ہے. اور کون ہدایت حاصل کرنے والا ہے (۱۱۸) لہذا تم لوگ صرف اس جانور کا گوشت کھاؤ جس پر خد اکا نام لیا گیا ہو اگر تمہارا ایمان اس کی آیتوں پر ہے

۱۴۳

وَ مَا لَکُمْ أَلاَّ تَأْکُلُوا مِمَّا ذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ وَ قَدْ فَصَّلَ لَکُمْ مَا حَرَّمَ عَلَيْکُمْ إِلاَّ مَا اضْطُرِرْتُمْ إِلَيْهِ وَ إِنَّ کَثِيراً

(۱۱۹) اورتمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم وہ نہیں کھاتے ہو جس پر نام خدا لیا گیا ہے جب کہ اس نے جن چیزوں کو حرام کیا ہے انہیں تفصیل سے بیان کردیا ہے مگر یہ کہ تم مجبور ہوجاؤ تو اور بات ہے اور بہت سے لوگ

لَيُضِلُّونَ بِأَهْوَائِهِمْ بِغَيْرِ عِلْمٍ إِنَّ رَبَّکَ هُوَ أَعْلَمُ بِالْمُعْتَدِينَ‌( ۱۱۹ ) وَ ذَرُوا ظَاهِرَ الْإِثْمِ وَ بَاطِنَهُ إِنَّ الَّذِينَ

تو اپنی خواہشات کی بنا پر لوگوں کو بغیر جانے بوجھے گمراہ کرتے ہیں .اور تمہارا پروردگار ان زیادتی کرنے والوں کو خوب جانتا ہے (۱۲۰) اور تم لوگ ظاہری اور باطنی تمام گناہوں کو چھوڑ دو کہ

يَکْسِبُونَ الْإِثْمَ سَيُجْزَوْنَ بِمَا کَانُوا يَقْتَرِفُونَ‌( ۱۲۰ ) وَ لاَ تَأْکُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْکَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ وَ إِنَّهُ لَفِسْقٌ وَ إِنَّ

جو لوگ گناہ کا ارتکاب کرتے ہیں عنقریب انہیں ان کے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا(۱۲۱)اور دیکھو جس پر نام خدا نہ لیاگیا ہو اسے نہ کھانا کہ یہ فسق ہے اور

الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَى أَوْلِيَائِهِمْ لِيُجَادِلُوکُمْ وَ إِنْ أَطَعْتُمُوهُمْ إِنَّکُمْ لَمُشْرِکُونَ‌( ۱۲۱ ) أَ وَ مَنْ کَانَ مَيْتاً

شیاطین تو اپنے والوں کی طرف خفیہ اشارے کرتے ہی رہتے ہیں تاکہ یہ لوگ تم سے جھگڑا کریں اور اگر تم لوگوں نے ان کی اطاعت کر لی تو تمہارا شمار بھی مشرکین میں ہوجائے گا (۱۲۲) کیا جو شخص مردہ تھا

فَأَحْيَيْنَاهُ وَ جَعَلْنَا لَهُ نُوراً يَمْشِي بِهِ فِي النَّاسِ کَمَنْ مَثَلُهُ فِي الظُّلُمَاتِ لَيْسَ بِخَارِجٍ مِنْهَا کَذٰلِکَ زُيِّنَ لِلْکَافِرِينَ

پھر ہم نے اسے زندہ کیااوراس کے لئے ایک نور قرار دیا جس کے سہارے وہ لوگوں کے درمیان چلتا ہے اس کی مثال اس کی جیسی ہوسکتی ہے جو تاریکیوں میں ہو اور ان سے نکل بھی نہ سکتا ہو -اسی طرح کفار کے لئے ان کے اعمال کو آراستہ

مَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۱۲۲ ) وَ کَذٰلِکَ جَعَلْنَا فِي کُلِّ قَرْيَةٍ أَکَابِرَ مُجْرِمِيهَا لِيَمْکُرُوا فِيهَا وَ مَا يَمْکُرُونَ إِلاَّ بِأَنْفُسِهِمْ

کردیا گیا ہے (۱۲۳) اور اسی طرح ہم نے ہر قریہ میں بڑے بڑے مجرمین کو موقع دیا ہے کہ وہ مکاّری کریں اور ان کی مکاّری کا اثر خود ان کے علاوہ کسی پر نہیں ہوتا ہے لیکن انہیں

وَ مَا يَشْعُرُونَ‌( ۱۲۳ ) وَ إِذَا جَاءَتْهُمْ آيَةٌ قَالُوا لَنْ نُؤْمِنَ حَتَّى نُؤْتَى مِثْلَ مَا أُوتِيَ رُسُلُ اللَّهِ اللَّهُ أَعْلَمُ حَيْثُ

اس کا بھی شعور نہیں ہے (۱۲۴) اور جب ان کے پاس کوئی نشانی آتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم اس وقت تک ایمان نہ لائیں گے جب تک ہمیں بھی ویسی ہی وحی نہ دی جائے جیسی

يَجْعَلُ رِسَالَتَهُ سَيُصِيبُ الَّذِينَ أَجْرَمُوا صَغَارٌ عِنْدَ اللَّهِ وَ عَذَابٌ شَدِيدٌ بِمَا کَانُوا يَمْکُرُونَ‌( ۱۲۴ )

رسولوں کو دی گئی ہے جب کہ اللہ بہتر جانتا ہے کہ اپنی رسالت کو کہاں رکھے گا اور عنقریب مجرمین کو ان کے جرم کی پاداش میں خدا کے یہاں ذلّت اور شدید ترین عذاب کا سامنا کرنا ہوگا

۱۴۴

فَمَنْ يُرِدِ اللَّهُ أَنْ يَهْدِيَهُ يَشْرَحْ صَدْرَهُ لِلْإِسْلاَمِ وَ مَنْ يُرِدْ أَنْ يُضِلَّهُ يَجْعَلْ صَدْرَهُ ضَيِّقاً حَرَجاً کَأَنَّمَا يَصَّعَّدُ فِي

(۱۲۵) پس خدا جسے ہدایت دینا چاہتا ہے اس کے سینے کو اسلام کے لئے کشادہ کردیتا ہے اور جس کو گمراہی میں چھوڑنا چاہتا ہے اس کے سینے کو ایسا تنگ اور دشوار گزار بنادیتا ہے جیسے

السَّمَاءِ کَذٰلِکَ يَجْعَلُ اللَّهُ الرِّجْسَ عَلَى الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۱۲۵ ) وَ هٰذَا صِرَاطُ رَبِّکَ مُسْتَقِيماً قَدْ فَصَّلْنَا

آسمان کی طرف بلند ہورہا ہو ,وہ اسی طرح بے ایمانوں پر ان کی کثافت کو مسّلط کردیتاہے (۱۲۶) اور یہ ہی تمہارے پروردگار کا سیدھا راستہ ہے .ہم نے نصیحت حاصل کرنے والوں کے لئے

الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يَذَّکَّرُونَ‌( ۱۲۶ ) لَهُمْ دَارُ السَّلاَمِ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَ هُوَ وَلِيُّهُمْ بِمَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۱۲۷ ) وَ يَوْمَ يَحْشُرُهُمْ

آیات کو مفصل طور سے بیان کردیا ہے (۱۲۷) ان لوگوں کے لئے پروردگار کے نزدیک دارالّسلام ہے اور وہ ان کے اعمال کی بنا پر ان کا سرپرست ہے

(۱۲۸) اور جس دن وہ سب کو محشور کرے گا

جَمِيعاً يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ قَدِ اسْتَکْثَرْتُمْ مِنَ الْإِنْسِ وَ قَالَ أَوْلِيَاؤُهُمْ مِنَ الْإِنْسِ رَبَّنَا اسْتَمْتَعَ بَعْضُنَا بِبَعْضٍ وَ بَلَغْنَا

تو کہے گا کہ اے گروہ جناّت تم نے تو اپنے کوانسانوں سے زیادہ بنا لیا تھا اور انسانوں میں ان کے دوست کہیں گے کہ پروردگار ہم میں سب نے ایک دوسرے سے فائدہ اٹھایا ہے اور اب ہم اس

أَجَلَنَا الَّذِي أَجَّلْتَ لَنَا قَالَ النَّارُ مَثْوَاکُمْ خَالِدِينَ فِيهَا إِلاَّ مَا شَاءَ اللَّهُ إِنَّ رَبَّکَ حَکِيمٌ عَلِيمٌ‌( ۱۲۸ )

مدّت کو پہنچ گئے ہیں جو تو نے ہماری مہلت کے واسطے معین کی تھی .ارشاد ہوگا تواب تمہارا ٹھکانہ جہّنم ہے جہاں ہمیشہ ہمیشہ رہنا ہے مگر یہ کہ خدا ہی آزادی چاہ لے -بیشک تمہارا پروردگار صاحب حکمت بھی ہے اور جاننے والا بھی ہے

وَ کَذٰلِکَ نُوَلِّي بَعْضَ الظَّالِمِينَ بَعْضاً بِمَا کَانُوا يَکْسِبُونَ‌( ۱۲۹ ) يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَ الْإِنْسِ أَ لَمْ يَأْتِکُمْ رُسُلٌ مِنْکُمْ

(۱۲۹) اور اسی طرح ہم بعض ظالموں کو ان کے اعمال کی بنا پر بعض پر مسلّط کردیتے ہیں (۱۳۰) اے گروہ جن و انس کیا تمہارے پاس تم میں سے رسول نہیں آئے

يَقُصُّونَ عَلَيْکُمْ آيَاتِي وَ يُنْذِرُونَکُمْ لِقَاءَ يَوْمِکُمْ هٰذَا قَالُوا شَهِدْنَا عَلَى أَنْفُسِنَا وَ غَرَّتْهُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَ شَهِدُوا

جو ہماری آیتوں کو بیان کرتے اور تمہیں آج کے دن کی ملاقات سے ڈراتے -وہ کہیں گے کہ ہم خود اپنے خلاف گواہ ہیں اور ان کو زندگانی دنیا نے دھوکہ میں ڈال رکھا تھا

عَلَى أَنْفُسِهِمْ أَنَّهُمْ کَانُوا کَافِرِينَ‌( ۱۳۰ ) ذٰلِکَ أَنْ لَمْ يَکُنْ رَبُّکَ مُهْلِکَ الْقُرَى بِظُلْمٍ وَ أَهْلُهَا غَافِلُونَ‌( ۱۳۱ )

انہوں نے خود اپنے خلاف گواہی دی کہ وہ کافر تھے (۱۳۱) یہ اس لئے کہ تمہارا پروردگار کسی بھی قریہ کو ظلم و زیادتی سے اس طرح تباہ و برباد نہیں کرنا چاہتا کہ اس کے رہنے والے بالکل غافل اور بے خبر ہوں

۱۴۵

وَ لِکُلٍّ دَرَجَاتٌ مِمَّا عَمِلُوا وَ مَا رَبُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُونَ‌( ۱۳۲ ) وَ رَبُّکَ الْغَنِيُّ ذُو الرَّحْمَةِ إِنْ يَشَأْ يُذْهِبْکُمْ وَ

(۱۳۲) اور ہر ایک کے لئے اس کے اعمال کے مطابق درجات ہیں اور تمہارا پروردگار ان کے اعمال سے غافل نہیں ہے (۱۳۳) اور آپ کا پروردگار بے نیاز اور صاحبِ رحمت ہے -وہ چاہے تو تم سب کو دنیا سے اٹھالے

يَسْتَخْلِفْ مِنْ بَعْدِکُمْ مَا يَشَاءُ کَمَا أَنْشَأَکُمْ مِنْ ذُرِّيَّةِ قَوْمٍ آخَرِينَ‌( ۱۳۳ ) إِنَّ مَا تُوعَدُونَ لَآتٍ وَ مَا أَنْتُمْ

اور تمہاری جگہ پر جس قوم کو چاہے لے آئے جس طرح تم کو دوسری قوم کی اولاد میں رکھا ہے (۱۳۴) یقینا جو تم سے وعدہ کیا گیا ہے وہ سامنے آنے والا ہے اور تم خدا کو

بِمُعْجِزِينَ‌( ۱۳۴ ) قُلْ يَا قَوْمِ اعْمَلُوا عَلَى مَکَانَتِکُمْ إِنِّي عَامِلٌ فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ مَنْ تَکُونُ لَهُ عَاقِبَةُ الدَّارِ إِنَّهُ لاَ

عاجز بنانے والے نہیں ہو (۱۳۵) پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ تم بھی اپنی جگہ پر عمل کرو اور میں بھی کررہا ہوں -عنقریب تم کو معلوم ہوجائے گا کہ انجام کار کس کے حق میں بہتر ہے بیشک

يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ‌( ۱۳۵ ) وَ جَعَلُوا لِلَّهِ مِمَّا ذَرَأَ مِنَ الْحَرْثِ وَ الْأَنْعَامِ نَصِيباً فَقَالُوا هٰذَا لِلَّهِ بِزَعْمِهِمْ وَ هٰذَا

ظالم کامیاب ہونے والے نہیں ہیں (۱۳۶) اور ان لوگوں نے خدا کی پیدا کی ہوئی کھیتی میں اور جانوروں میں اس کا حصہّ بھی لگایا ہے اور یہ اعلان کیا ہے کہ یہ ان کے خیال کے مطابق خد اکے لئے ہے اور

لِشُرَکَائِنَا فَمَا کَانَ لِشُرَکَائِهِمْ فَلاَ يَصِلُ إِلَى اللَّهِ وَ مَا کَانَ لِلَّهِ فَهُوَ يَصِلُ إِلَى شُرَکَائِهِمْ سَاءَ مَا يَحْکُمُونَ‌( ۱۳۶ )

یہ ہمارے شریکوں کے لئے ہے -اس کے بعد جو شرکائ کا حصّہ ہے وہ خدا تک نہیں جاسکتا ہے .اور جو خدا کا حصہّ ہے وہ ان کے شریکوں تک پہنچ سکتا ہے.کس قدر بدترین فیصلہ ہے جو یہ لوگ کررہے ہیں

وَ کَذٰلِکَ زَيَّنَ لِکَثِيرٍ مِنَ الْمُشْرِکِينَ قَتْلَ أَوْلاَدِهِمْ شُرَکَاؤُهُمْ لِيُرْدُوهُمْ وَ لِيَلْبِسُوا عَلَيْهِمْ دِينَهُمْ وَ لَوْ شَاءَ اللَّهُ مَا

(۱۳۷) اور اسی طرح ان شریکوں نے بہت سے مشرکین کے لئے اولاد کے قتل کو بھی آراستہ کردیا ہے تاکہ ان کو تباہ و برباد کردیں اور ان پر دین کو مشتبہ کردیں حالانکہ خدا اس کے خلاف چاہ لیتا تو یہ کچھ نہیں کرسکتے تھے لہذا آپ ان کو ان کی

فَعَلُوهُ فَذَرْهُمْ وَ مَا يَفْتَرُونَ‌( ۱۳۷ )

افترا پردازیوں پر چھوڑ دیں اور پریشان نہ ہوں

۱۴۶

وَ قَالُوا هٰذِهِ أَنْعَامٌ وَ حَرْثٌ حِجْرٌ لاَ يَطْعَمُهَا إِلاَّ مَنْ نَشَاءُ بِزَعْمِهِمْ وَ أَنْعَامٌ حُرِّمَتْ ظُهُورُهَا وَ أَنْعَامٌ لاَ

(۱۳۸) اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ جانور اور کھیتی اچھوتی ہے اسے ان کے خیالات کے مطابق وہی کھاسکتے ہیں جن کے بارے میں وہ چاہیں گے اور کچھ چوپائے ہیں جن کی پیٹھ حرام ہے اور کچھ چوپائے جن کو ذبح کرتے

يَذْکُرُونَ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهَا افْتِرَاءً عَلَيْهِ سَيَجْزِيهِمْ بِمَا کَانُوا يَفْتَرُونَ‌( ۱۳۸ ) وَ قَالُوا مَا فِي بُطُونِ هٰذِهِ الْأَنْعَامِ

وقت نام خدا بھی نہیں لیا گیا اور سب کی نسبت خدا کی طرف دے رکھی ہے عنقریب ان تمام بہتانوں کا بدلہ انہیں دیا جائے گا (۱۳۹) اور کہتے ہیں کہ ان چوپاؤں کے پیٹ میں جو بچے ّہیں

خَالِصَةٌ لِذُکُورِنَا وَ مُحَرَّمٌ عَلَى أَزْوَاجِنَا وَ إِنْ يَکُنْ مَيْتَةً فَهُمْ فِيهِ شُرَکَاءُ سَيَجْزِيهِمْ وَصْفَهُمْ إِنَّهُ حَکِيمٌ عَلِيمٌ‌( ۱۳۹ )

وہ صرف ہمارے مردوں کے لئے ہیں اور عورتوں پر حرام ہیں -ہاں اگر مردار ہوں تو سب شریک ہوں گے ,عنقریب خدا ان بیانات کا بدلہ دے گا کہ وہ صاحب حکمت بھی ہے اور سب کا جاننے والا بھی ہے

قَدْ خَسِرَ الَّذِينَ قَتَلُوا أَوْلاَدَهُمْ سَفَهاً بِغَيْرِ عِلْمٍ وَ حَرَّمُوا مَا رَزَقَهُمُ اللَّهُ افْتِرَاءً عَلَى اللَّهِ قَدْ ضَلُّوا وَ مَا کَانُوا

(۱۴۰) یقینا وہ لوگ خسارہ میں ہیں جنہوں نے حماقت میں بغیر جانے بوجھے اپنی اولاد کو قتل کردیا اور جو رزق خدا نے انہیں دیا ہے اسے اسی پر بہتان لگا کر اپنے اوپر حرام کرلیا -یہ سب بہک گئے ہیں اور

مُهْتَدِينَ‌( ۱۴۰ ) وَ هُوَ الَّذِي أَنْشَأَ جَنَّاتٍ مَعْرُوشَاتٍ وَ غَيْرَ مَعْرُوشَاتٍ وَ النَّخْلَ وَ الزَّرْعَ مُخْتَلِفاً أُکُلُهُ وَ

ہدایت یافتہ نہیں ہیں (۱۴۱) وہ خدا وہ ہے جس نے تختوں پر چڑھائے ہوئے بھی اور اس کے خلاف بھی ہر طرح کے باغات پیدا کئے ہیں اور کھجور اور زراعت پیدا کی ہے جس کے مزے مختلف ہیں اور

الزَّيْتُونَ وَ الرُّمَّانَ مُتَشَابِهاً وَ غَيْرَ مُتَشَابِهٍ کُلُوا مِنْ ثَمَرِهِ إِذَا أَثْمَرَ وَ آتُوا حَقَّهُ يَوْمَ حَصَادِهِ وَ لاَ تُسْرِفُوا إِنَّهُ لاَ

زیتون اورانار بھی پیدا کئے ہیں جن میں بعض آپس میں ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں اور بعض مختلف ہیں -تم سب ان کے پھلوں کو جب وہ تیار ہوجائیں تو کھاؤ اور جب کاٹنے کا دن آئے تو ان کا حق ادا کردو اور خبردار اسراف نہ کرنا کہ خدا

يُحِبُّ الْمُسْرِفِينَ‌( ۱۴۱ ) وَ مِنَ الْأَنْعَامِ حَمُولَةً وَ فَرْشاً کُلُوا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللَّهُ وَ لاَ تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ

اسراف کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا ہے (۱۴۲) اور چوپاؤں میں بعض بوجھ اٹھانے والے اور بعض زمین سے لگ کر چلنے والے ہیں -تم سب خدا کے دئیے ہوئے رزق کو کھاؤ اور شیطانی قدموں کی پیروی نہ کرو کہ شیطان

لَکُمْ عَدُوٌّ مُبِينٌ‌( ۱۴۲ )

تمہارا کھلا ہوا دشمن ہے

۱۴۷

ثَمَانِيَةَ أَزْوَاجٍ مِنَ الضَّأْنِ اثْنَيْنِ وَ مِنَ الْمَعْزِ اثْنَيْنِ قُلْ آلذَّکَرَيْنِ حَرَّمَ أَمِ الْأُنْثَيَيْنِ أَمَّا اشْتَمَلَتْ عَلَيْهِ أَرْحَامُ

(۱۴۳) آٹھ قسم کے جوڑے ہیں -بھیڑ کے دو اور بکری کے دو -ان سے کہئے خدا نے ان دونوں کے نر حرام کئے ہیں یا مادہ یا وہ بچے جو ان کی

الْأُنْثَيَيْنِ نَبِّئُونِي بِعِلْمٍ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۱۴۳ ) وَ مِنَ الْإِبِلِ اثْنَيْنِ وَ مِنَ الْبَقَرِ اثْنَيْنِ قُلْ آلذَّکَرَيْنِ حَرَّمَ أَمِ

مادہ کے پیٹ میں پائے جاتے ہیں -ذرا تم لوگ اس بارے میں ہمیں بھی خبردو اگر اپنے دعویٰ میں سچے ہو (۱۴۴) اور اونٹ میں سے دو اور گائے میں سے دو ان سے کہیے کہ خدا نے نروں کو حرام قرار دیا ہے یا

الْأُنْثَيَيْنِ أَمَّا اشْتَمَلَتْ عَلَيْهِ أَرْحَامُ الْأُنْثَيَيْنِ أَمْ کُنْتُمْ شُهَدَاءَ إِذْ وَصَّاکُمُ اللَّهُ بِهٰذَا فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ

مادینوں کو یا ان کو جو مادینوں کے شکم میں ہیں کیا تم لوگ اس وقت حاضر تھے جب خدا ان کو حرام کرنے کی وصیت کررہا تھا -پھر اس سے بڑا ظالم کون ہے جو خدا پر

کَذِباً لِيُضِلَّ النَّاسَ بِغَيْرِ عِلْمٍ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ‌( ۱۴۴ ) قُلْ لاَ أَجِدُ فِي مَا أُوحِيَ إِلَيَّ مُحَرَّماً عَلَى

جھوٹا الزام لگائے تاکہ لوگوں کو بغیر جانے بوجھے گمراہ کرے -یقینا اللہ ظالم قوم کو ہدایت نہیں دیتا ہے (۱۴۵) آپ کہہ دیجئے کہ میں اپنی طرف آنے والی وحی میں کسی بھی

طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ إِلاَّ أَنْ يَکُونَ مَيْتَةً أَوْ دَماً مَسْفُوحاً أَوْ لَحْمَ خِنزِيرٍ فَإِنَّهُ رِجْسٌ أَوْ فِسْقاً أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّهِ بِهِ فَمَنِ

کھانے والے کے لئے کوئی حرام نہیں پاتا مگر یہ کہ مردار ہو یا بہایا ہوا خون یا سور کا گوشت ہوکہ یہ سب نجس اور گندگی ہے یا وہ نافرمانی ہو جسے غیر خد اکے نام پر ذبح کیا گیا ہو اس کے بعد بھی کوئی

اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَ لاَ عَادٍ فَإِنَّ رَبَّکَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱۴۵ ) وَ عَلَى الَّذِينَ هَادُوا حَرَّمْنَا کُلَّ ذِي ظُفُرٍ وَ مِنَ

مجبور ہوجائے اورنہ سرکش ہو نہ حد سے تجاوز کرنے والا تو پروردگار بڑا بخشنے والا مہربان ہے(۱۴۶)اور یہودیوں پر ہم نے ہر ناخن والے جانور کو حرام کردیا اور

الْبَقَرِ وَ الْغَنَمِ حَرَّمْنَا عَلَيْهِمْ شُحُومَهُمَا إِلاَّ مَا حَمَلَتْ ظُهُورُهُمَا أَوِ الْحَوَايَا أَوْ مَا اخْتَلَطَ بِعَظْمٍ ذٰلِکَ جَزَيْنَاهُمْ

گائے اور بھیڑ کی چربی کو حرام کردیا مگر جو چربی کہ پیٹھ پر ہو یا آنتوں پر ہو یا جو ہڈیوں سے لگی ہوئی ہو یہ ہم نے ان کو ان کی بغاوت اور

بِبَغْيِهِمْ وَ إِنَّا لَصَادِقُونَ( ۱۴۶ )

سرکشی کی سزادی ہے اور ہم بالکل سچےّ ہیں

۱۴۸

فَإِنْ کَذَّبُوکَ فَقُلْ رَبُّکُمْ ذُو رَحْمَةٍ وَاسِعَةٍ وَ لاَ يُرَدُّ بَأْسُهُ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِينَ‌( ۱۴۷ ) سَيَقُولُ الَّذِينَ أَشْرَکُوا لَوْ

(۱۴۷) پھر اگر یہ لوگ آپ کو جھٹلائیں تو کہہ دیجئے کہ تمہارا پروردگار بڑی وسیع رحمت والا ہے لیکن اس کا عذاب مجرمین سے ٹالابھی نہیں جاسکتا ہے

(۱۴۸) عنقریب یہ مشرکین کہیں گے کہ اگر

شَاءَ اللَّهُ مَا أَشْرَکْنَا وَ لاَ آبَاؤُنَا وَ لاَ حَرَّمْنَا مِنْ شَيْ‌ءٍ کَذٰلِکَ کَذَّبَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ حَتَّى ذَاقُوا بَأْسَنَا قُلْ هَلْ

خدا چاہتا تو نہ ہم مشرک ہوتے نہ ہمارے باپ دادا اور نہ ہم کسی چیز کو حرام قرار دیتے اسی طرح ان سے پہلے والوں نے رسولوں کی تکذیب کی تھی یہاں تک کہ ہمارے عذاب کا مزہ چکھ لیا ان سے کہہ دیجئے کہ تمہارے

عِنْدَکُمْ مِنْ عِلْمٍ فَتُخْرِجُوهُ لَنَا إِنْ تَتَّبِعُونَ إِلاَّ الظَّنَّ وَ إِنْ أَنْتُمْ إِلاَّ تَخْرُصُونَ‌( ۱۴۸ ) قُلْ فَلِلَّهِ الْحُجَّةُ الْبَالِغَةُ فَلَوْ

پاس کوئی دلیل ہے تو ہمیں بھی بتاؤ تم تو صرف خیالات کا اتباع کرتے ہو اور اندازوں کی باتیں کرتے ہو (۱۴۹) کہہ دیجئے کہ اللہ کے پاس منزل تک پہنچانے والی دلیلیں ہیں وہ اگر

شَاءَ لَهَدَاکُمْ أَجْمَعِينَ‌( ۱۴۹ ) قُلْ هَلُمَّ شُهَدَاءَکُمُ الَّذِينَ يَشْهَدُونَ أَنَّ اللَّهَ حَرَّمَ هٰذَا فَإِنْ شَهِدُوا فَلاَ تَشْهَدْ

چاہتا تو جبرا تم سب کو ہدایت دے دیتا (۱۵۰) کہہ دیجئے کہ ذرا اپنے گواہوں کو تو لاؤ جو گواہی دیتے ہیں کہ خدا نے اس چیز کو حرام قرار دیا ہے اس کے بعد وہ گواہی بھی دے دیں تو

مَعَهُمْ وَ لاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءَ الَّذِينَ کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَ الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ وَ هُمْ بِرَبِّهِمْ يَعْدِلُونَ‌( ۱۵۰ ) قُلْ تَعَالَوْا

آپ ان کے ساتھ گواہی نہ دیجئے گا اور ان لوگوں کی خواہشات کا اتباع نہ کیجئے گا جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے اور وہ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں اور اپنے پروردگار کا ہمسر قرار دیتے ہیں (۱۵۱) کہہ دیجئے کہ آؤ

أَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّکُمْ عَلَيْکُمْ أَلاَّ تُشْرِکُوا بِهِ شَيْئاً وَ بِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَاناً وَ لاَ تَقْتُلُوا أَوْلاَدَکُمْ مِنْ إِمْلاَقٍ نَحْنُ نَرْزُقُکُمْ

ہم تمہیں بتائیں کہ تمہارے پروردگار نے کیا کیا حرام کیا ہے خبردار کسی کو اس کا شریک نہ بنانا اور ماں باپ کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا .اپنی اولاد کو غربت کی بنا پر قتل نہ کرنا کہ ہم تمہیں بھی رزق دے رہے ہیں

وَ إِيَّاهُمْ وَ لاَ تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ مَا بَطَنَ وَ لاَ تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلاَّ بِالْحَقِّ ذٰلِکُمْ

اور انہیں بھی اور بدکاریوں کے قریب نہ جانا وہ ظاہری ہوں یا چھپی ہوئی اور کسی ایسے نفس کو جسے خدا نے حرام کردیا ہے قتل نہ کرنا مگر یہ کہ تمہارا کوئی حق ہو .یہ وہ باتیں ہیں جن کی

وَصَّاکُمْ بِهِ لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ‌( ۱۵۱ )

خدا نے نصیحت کی ہے تاکہ تمہیں عقل آجائے

۱۴۹

وَ لاَ تَقْرَبُوا مَالَ الْيَتِيمِ إِلاَّ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ حَتَّى يَبْلُغَ أَشُدَّهُ وَ أَوْفُوا الْکَيْلَ وَ الْمِيزَانَ بِالْقِسْطِ لاَ نُکَلِّفُ

(۱۵۲) اور خبردار مال یتیم کے قریب بھی نہ جانا مگر اس طریقہ سے جو بہترین طریقہ ہو یہاں تک کہ وہ توانائی کی عمر تک پہنچ جائیں اور ناپ تول میں انصاف سے پورا پورا دینا -ہم

نَفْساً إِلاَّ وُسْعَهَا وَ إِذَا قُلْتُمْ فَاعْدِلُوا وَ لَوْ کَانَ ذَا قُرْبَى وَ بِعَهْدِ اللَّهِ أَوْفُوا ذٰلِکُمْ وَصَّاکُمْ بِهِ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُونَ( ۱۵۲ )

کسی نفس کو اس کی وسعت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے ہیں اور جب بات کرو تو انصاف کے ساتھ چاہے اپنی اقرباہی کے خلاف کیوں نہ ہو اور عہد خدا کو پورا کرو کہ اس کی پروردگار نے تمہیں وصیت کی ہے کہ شاید تم عبرت حاصل کرسکو

وَ أَنَّ هٰذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيماً فَاتَّبِعُوهُ وَ لاَ تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمْ عَنْ سَبِيلِهِ ذٰلِکُمْ وَصَّاکُمْ بِهِ

(۱۵۳) اور یہ ہمارا سیدھا راستہ ہے اس کا اتباع کرو اور دوسرے راستوں کے پیچھے نہ جاؤ کہ راہ خدا سے الگ ہوجاؤ گے اسی کی پروردگار نے ہدایت دی ہے کہ اس طرح

لَعَلَّکُمْ تَتَّقُونَ‌( ۱۵۳ ) ثُمَّ آتَيْنَا مُوسَى الْکِتَابَ تَمَاماً عَلَى الَّذِي أَحْسَنَ وَ تَفْصِيلاً لِکُلِّ شَيْ‌ءٍ وَ هُدًى وَ

شاید متقی اور پرہیز گار بن جاؤ (۱۵۴) اس کے بعد ہم نے موسٰی علیہ السّلام کو اچھی باتوں کی تکمیل کرنے والی کتاب دی اور اس میں ہر شے کو تفصیل سے بیان کردیا اور اسے ہدایت اور

رَحْمَةً لَعَلَّهُمْ بِلِقَاءِ رَبِّهِمْ يُؤْمِنُونَ‌( ۱۵۴ ) وَ هٰذَا کِتَابٌ أَنْزَلْنَاهُ مُبَارَکٌ فَاتَّبِعُوهُ وَ اتَّقُوا لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ‌( ۱۵۵ )

رحمت قرار دے دیا کہ شاید یہ لوگ لقائے الٰہی پر ایمان لے آئیں (۱۵۵) اور یہ کتاب جو ہم نے نازل کی ہے یہ بڑی بابرکت ہے لہذا اس کا اتباع کرو اور تقوٰی اختیار کرو کہ شاید تم پر رحم کیا جائے

أَنْ تَقُولُوا إِنَّمَا أُنْزِلَ الْکِتَابُ عَلَى طَائِفَتَيْنِ مِنْ قَبْلِنَا وَ إِنْ کُنَّا عَنْ دِرَاسَتِهِمْ لَغَافِلِينَ‌( ۱۵۶ ) أَوْ تَقُولُوا لَوْ أَنَّا

(۱۵۶)یہ نہ کہنے لگو کہ کتاب خدا تو ہم سے پہلے دو جماعتوں پرنازل ہوئی تھی اورہم اس کے پڑھنے پڑھانے سے بے خبرتھے(۱۵۷)یا یہ کہو کہ ہمارے اوپر

أُنْزِلَ عَلَيْنَا الْکِتَابُ لَکُنَّا أَهْدَى مِنْهُمْ فَقَدْ جَاءَکُمْ بَيِّنَةٌ مِنْ رَبِّکُمْ وَ هُدًى وَ رَحْمَةٌ فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ کَذَّبَ

بھی کتاب نازل ہوتی تو ہم ان سے زیادہ ہدایت یافتہ ہوتے تو اب تمہارے پروردگار کی طرف سے واضح دلیل اور ہدایت و رحمت آچکی ہے پھر اس کے بعد اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جو

بِآيَاتِ اللَّهِ وَ صَدَفَ عَنْهَا سَنَجْزِي الَّذِينَ يَصْدِفُونَ عَنْ آيَاتِنَا سُوءَ الْعَذَابِ بِمَا کَانُوا يَصْدِفُونَ‌( ۱۵۷ )

اللہ کی نشانیوں کو جھٹلائے اور ان سے اعراض کرے ...عنقریب ہم اپنی نشانیوں سے اعراض کرنے والوں پر بدترین عذاب کریں گے اور وہ ہماری آیتوں سے اعراض کرنے والے اور روکنے والے ہیں

۱۵۰

هَلْ يَنْظُرُونَ إِلاَّ أَنْ تَأْتِيَهُمُ الْمَلاَئِکَةُ أَوْ يَأْتِيَ رَبُّکَ أَوْ يَأْتِيَ بَعْضُ آيَاتِ رَبِّکَ يَوْمَ يَأْتِي بَعْضُ آيَاتِ رَبِّکَ لاَ

(۱۵۸) یہ صرف اس بات کے منتظر ہیں کہ ان کے پاس ملائکہ آجائیں یا خود پروردگار آجائے یا اس کی بعض نشانیاں آجائیں تو جس دن اس کی بعض

يَنْفَعُ نَفْساً إِيمَانُهَا لَمْ تَکُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ أَوْ کَسَبَتْ فِي إِيمَانِهَا خَيْراً قُلِ انْتَظِرُوا إِنَّا مُنْتَظِرُونَ‌( ۱۵۸ )

نشانیاں آجائیں گی اس دن جو نفس پہلے سے ایمان نہیں لایا ہے یا اس نے ایمان لانے کے بعد کوئی بھلائی نہیں کی ہے اس کے ایمان کا کوئی فائدہ نہ ہوگا تو اب کہہ دیجئے کہ تم لوگ بھی انتظار کرو اور میں بھی انتظار کررہا ہوں

إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَ کَانُوا شِيَعاً لَسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْ‌ءٍ إِنَّمَا أَمْرُهُمْ إِلَى اللَّهِ ثُمَّ يُنَبِّئُهُمْ بِمَا کَانُوا يَفْعَلُونَ‌( ۱۵۹ )

(۱۵۹) جن لوگوں نے اپنے دین میں تفرقہ پیدا کیا اور ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے ان سے آپ کا کوئی تعلق نہیں ہے -ان کا معاملہ خدا کے حوالے ہے پھر وہ انہیں ان کے اعمال کے بارے میں باخبر کرے گا

مَنْ جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا وَ مَنْ جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَلاَ يُجْزَى إِلاَّ مِثْلَهَا وَ هُمْ لاَ يُظْلَمُونَ‌( ۱۶۰ ) قُلْ إِنَّنِي

(۱۶۰) جو شخص بھی نیکی کرے گا اسے دس گنا اجر ملے گا اور جو برائی کرے گا اسے صرف اتنی ہی سزا ملے گی اور کوئی ظلم نہ کیا جائے گا (۱۶۱) آپ کہہ دیجئے کہ میرے

هَدَانِي رَبِّي إِلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ دِيناً قِيَماً مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفاً وَ مَا کَانَ مِنَ الْمُشْرِکِينَ‌( ۱۶۱ ) قُلْ إِنَّ صَلاَتِي وَ

پروردگار نے مجھے سیدھے راستے کی ہدایت دے دی ہے جو ایک مضبوط دین اور باطل سے اعراض کرنے والے ابراہیم علیہ السّلام کا مذہب ہے اور وہ مشرکین میں سے ہرگز نہیں تھے (۱۶۲) کہہ دیجئے کہ میری نماز ,

نُسُکِي وَ مَحْيَايَ وَ مَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۱۶۲ ) لاَ شَرِيکَ لَهُ وَ بِذٰلِکَ أُمِرْتُ وَ أَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ‌( ۱۶۳ )

میری عبادتیں ,میری زندگی ,میری موت سب اللہ کے لئے ہے جو عالمین کا پالنے والا ہے (۱۶۳) اس کا کوئی شریک نہیں ہے اور اسی کا مجھے حکم دیا گیا ہے اور میں سب سے پہلا مسلمان ہوں

قُلْ أَ غَيْرَ اللَّهِ أَبْغِي رَبّاً وَ هُوَ رَبُّ کُلِّ شَيْ‌ءٍ وَ لاَ تَکْسِبُ کُلُّ نَفْسٍ إِلاَّ عَلَيْهَا وَ لاَ تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى ثُمَّ

(۱۶۴) کہہ دیجئے کہ کیا میں خدا کے علاوہ کوئی اور رب تلاش کروں جب کہ وہی ہر شے کا پالنے والا ہے اور جو نفس جو کچھ کرے گا اس کا وبال اسی کی ذمہ ہوگا اور کوئی نفس دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا -اس کے بعد

إِلَى رَبِّکُمْ مَرْجِعُکُمْ فَيُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ فِيهِ تَخْتَلِفُونَ‌( ۱۶۴ ) وَ هُوَ الَّذِي جَعَلَکُمْ خَلاَئِفَ الْأَرْضِ وَ رَفَعَ

تم سب کی بازگشت تمہارے پروردگار کی طرف ہے پھر وہ بتائے گا کہ تم کس چیز میں اختلاف کررہے تھے (۱۶۵) وہی وہ خدا ہے جس نے تم کو زمین میں نائب بنایا اور بعض کے درجات کو بعض سے بلند کیا

بَعْضَکُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِيَبْلُوَکُمْ فِي مَا آتَاکُمْ إِنَّ رَبَّکَ سَرِيعُ الْعِقَابِ وَ إِنَّهُ لَغَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱۶۵ )

تاکہ تمہیں اپنے دئیے ہوئے سے آزمائے -تمہارا پروردگار بہت جلد حساب کرنے والا ہے اور وہ بیشک بہت بخشنے والا مہربان ہے

۱۵۱

( سورة الأعراف)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

المص‌( ۱ ) کِتَابٌ أُنْزِلَ إِلَيْکَ فَلاَ يَکُنْ فِي صَدْرِکَ حَرَجٌ مِنْهُ لِتُنْذِرَ بِهِ وَ ذِکْرَى لِلْمُؤْمِنِينَ‌( ۲ ) اتَّبِعُوا مَا أُنْزِلَ

(۱) المص (۲) یہ کتاب آپ کی طرف نازل کی گئی ہے لہذا آپ اس کی طرف سے کسی تنگی کا شکار نہ ہوں اور اس کے ذریعہ لوگوں کو ڈرائیں یہ کتاب صاحبانِ ایمان کے لئے مکمل یاددہانی ہے (۳) لوگوتم اس کا اتباع کرو

إِلَيْکُمْ مِنْ رَبِّکُمْ وَ لاَ تَتَّبِعُوا مِنْ دُونِهِ أَوْلِيَاءَ قَلِيلاً مَا تَذَکَّرُونَ‌( ۳ ) وَ کَمْ مِنْ قَرْيَةٍ أَهْلَکْنَاهَا فَجَاءَهَا بَأْسُنَا

جو تمہارے پروردگار کی طرف سے نازل ہوا ہے اور اس کے علاوہ دوسرے سرپرستوں کا اتباع نہ کرو ,تم بہت کم نصیحت مانتے ہو (۴) اور کتنے قرئیے ہیں جنہیں ہم نے برباد کردیا اور ان کے پاس ہمارا عذاب

بَيَاتاً أَوْ هُمْ قَائِلُونَ‌( ۴ ) فَمَا کَانَ دَعْوَاهُمْ إِذْ جَاءَهُمْ بَأْسُنَا إِلاَّ أَنْ قَالُوا إِنَّا کُنَّا ظَالِمِينَ‌( ۵ ) فَلَنَسْأَلَنَّ الَّذِينَ

اس وقت آیا جب وہ رات میں سورہے تھے یا دن میں قیلولہ کررہے تھے (۵) پھر ہمارا عذاب آنے کے بعد ان کی پکار صرف یہ تھی کہ یقینا ہم لوگ ظالم تھے (۶) پس اب ہم ان لوگوں سے بھی سوال کریں گے

أُرْسِلَ إِلَيْهِمْ وَ لَنَسْأَلَنَّ الْمُرْسَلِينَ‌( ۶ ) فَلَنَقُصَّنَّ عَلَيْهِمْ بِعِلْمٍ وَ مَا کُنَّا غَائِبِينَ‌( ۷ ) وَ الْوَزْنُ يَوْمَئِذٍ الْحَقُّ فَمَنْ

اور ان کے رسولوں سے بھی سوال کریں گے (۷) پھر ان سے ساری داستان علم و اطلاع کے ساتھ بیان کریں گے اور ہم خود بھی غائب تو تھے نہیں

(۸) آج کے دن اعمال کا وزن ایک برحق شے ہے

ثَقُلَتْ مَوَازِينُهُ فَأُولٰئِکَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ‌( ۸ ) وَ مَنْ خَفَّتْ مَوَازِينُهُ فَأُولٰئِکَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنْفُسَهُمْ بِمَا کَانُوا

پھر جس کے نیک اعمال کا پّلہ بھاری ہوگا وہی لوگ نجات پانے والے ہیں (۹) اور جن کا پّلہ ہلکا ہوگیا یہی وہ لوگ تھے جنہوں نے اپنے نفس کو خسارہ میں رکھا کہ وہ

بِآيَاتِنَا يَظْلِمُونَ‌( ۹ ) وَ لَقَدْ مَکَّنَّاکُمْ فِي الْأَرْضِ وَ جَعَلْنَا لَکُمْ فِيهَا مَعَايِشَ قَلِيلاً مَا تَشْکُرُونَ‌( ۱۰ ) وَ لَقَدْ

ہماری آیتوں پر ظلم کررہے تھے (۱۰) یقینا ہم نے تم کو زمین میں اختیار دیا اور تمہارے لئے سامان زندگی قرار دئیے مگر تم بہت کم شکر ادا کرتے ہو

(۱۱) اور ہم

خَلَقْنَاکُمْ ثُمَّ صَوَّرْنَاکُمْ ثُمَّ قُلْنَا لِلْمَلاَئِکَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلاَّ إِبْلِيسَ لَمْ يَکُنْ مِنَ السَّاجِدِينَ‌( ۱۱ )

نے تم سب کو پیدا کیا پھر تمہاری صورتیں مقرر کیں -اس کے بعد ملائکہ کو حکم دیا کہ آدم کو سجدہ کریں تو سب نے سجدہ کرلیا صرف ابلیس نے انکار کردیا اور وہ سجدہ کرنے والوں میں شامل نہیں ہوا

۱۵۲

قَالَ مَا مَنَعَکَ أَلاَّ تَسْجُدَ إِذْ أَمَرْتُکَ قَالَ أَنَا خَيْرٌ مِنْهُ خَلَقْتَنِي مِنْ نَارٍ وَ خَلَقْتَهُ مِنْ طِينٍ‌( ۱۲ ) قَالَ فَاهْبِطْ

(۱۲) ارشاد ہوا کہ تجھے کس چیز نے روکا تھا کہ تونے میرے حکم کے بعد بھی سجدہ نہیں کیا -اس نے کہا کہ میں ان سے بہتر ہوں -تو نے مجھے آگ سے پیدا کیا ہے اور انہیں خاک سے بنایا ہے (۱۳) فرمایا تو یہاں سے اتر جا

مِنْهَا فَمَا يَکُونُ لَکَ أَنْ تَتَکَبَّرَ فِيهَا فَاخْرُجْ إِنَّکَ مِنَ الصَّاغِرِينَ‌( ۱۳ ) قَالَ أَنْظِرْنِي إِلَى يَوْمِ يُبْعَثُونَ‌( ۱۴ )

تجھے حق نہیں ہے کہ یہاں غرور سے کام لے -نکل جا کہ تو ذلیل لوگوں میں ہے (۱۴) اس نے کہا کہ پھر مجھے قیامت تک کی مہلت دے دے

قَالَ إِنَّکَ مِنَ الْمُنْظَرِينَ‌( ۱۵ ) قَالَ فَبِمَا أَغْوَيْتَنِي لَأَقْعُدَنَّ لَهُمْ صِرَاطَکَ الْمُسْتَقِيمَ‌( ۱۶ ) ثُمَّ لَآتِيَنَّهُمْ مِنْ بَيْنِ

(۱۵) ارشاد ہوا کہ تو مہلت والوں میں سے ہے (۱۶) اس نے کہا کہ پس جس طرح تو نے مجھے گمراہ کیا ہے میں تیرے سیدھے راستہ پر بیٹھ جاؤں گا

(۱۷) اس کے بعد

أَيْدِيهِمْ وَ مِنْ خَلْفِهِمْ وَ عَنْ أَيْمَانِهِمْ وَ عَنْ شَمَائِلِهِمْ وَ لاَ تَجِدُ أَکْثَرَهُمْ شَاکِرِينَ‌( ۱۷ ) قَالَ اخْرُجْ مِنْهَا مَذْءُوماً

سامنے ,پیچھے اور داہنے بائیں سے آؤں گا اور تو اکثریت کو شکر گزار نہ پائے گا (۱۸) فرمایا کہ یہاں سے نکل جا تو ذلیل

مَدْحُوراً لَمَنْ تَبِعَکَ مِنْهُمْ لَأَمْلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنْکُمْ أَجْمَعِينَ‌( ۱۸ ) وَ يَا آدَمُ اسْکُنْ أَنْتَ وَ زَوْجُکَ الْجَنَّةَ فَکُلاَ

اور مردود ہے اب جو بھی تیرا اتباع کرے گا میں تم سب سے جہّنم کو بھردوں گا (۱۹) اور اے آدم علیہ السّلام تم اور تمہاری زوجہ دونوں جنّت میں داخل ہوجاؤ اور جہاں

مِنْ حَيْثُ شِئْتُمَا وَ لاَ تَقْرَبَا هٰذِهِ الشَّجَرَةَ فَتَکُونَا مِنَ الظَّالِمِينَ‌( ۱۹ ) فَوَسْوَسَ لَهُمَا الشَّيْطَانُ لِيُبْدِيَ لَهُمَا مَا

جو چاہو کھاؤ لیکن اس درخت کے قریب نہ جانا کہ ظلم کرنے والوں میں شمار ہوجاؤ گے (۲۰) پھر شیطان نے ان دونوں میں وسوسہ پیدا کرایا کہ جن

وُورِيَ عَنْهُمَا مِنْ سَوْآتِهِمَا وَ قَالَ مَا نَهَاکُمَا رَبُّکُمَا عَنْ هٰذِهِ الشَّجَرَةِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَا مَلَکَيْنِ أَوْ تَکُونَا مِنَ

شرم کے مقامات کو چھپا رکھا ہے وہ نمایاں ہوجائیں اور کہنے لگا کہ تمہارے پروردگار نے تمہیں اس درخت سے صرف اس لئے روکا ہے کہ تم فرشتے ہوجاؤ گے یا تم ہمیشہ

الْخَالِدِينَ‌( ۲۰ ) وَ قَاسَمَهُمَا إِنِّي لَکُمَا لَمِنَ النَّاصِحِينَ‌( ۲۱ ) فَدَلاَّهُمَا بِغُرُورٍ فَلَمَّا ذَاقَا الشَّجَرَةَ بَدَتْ لَهُمَا

رہنے والو میں سے ہوجاؤ گے (۲۱) اور دونوں سے قسم کھائی کہ میں تمہیں نصیحت کرنے والوں میں ہوں (۲۲) پھر انہیں دھوکہ کے ذریعہ درخت کی طرف جھکا دیا اور جیسے ہی ان دونوں نے چکّھا

سَوْآتُهُمَا وَ طَفِقَا يَخْصِفَانِ عَلَيْهِمَا مِنْ وَرَقِ الْجَنَّةِ وَ نَادَاهُمَا رَبُّهُمَا أَ لَمْ أَنْهَکُمَا عَنْ تِلْکُمَا الشَّجَرَةِ وَ أَقُلْ

شرمگاہیں کھلنے لگیں اور انہوں نے درختوں کے پتے جوڑ کر شرمگاہوں کو چھپانا شروع کردیا تو ان کے رب نے آواز دی کہ کیا ہم نے تم دونوں کو اس

لَکُمَا إِنَّ الشَّيْطَانَ لَکُمَا عَدُوٌّ مُبِينٌ‌( ۲۲ )

درخت سے منع نہیں کیا تھا اور کیا ہم نے تمہیں نہیں بتایا تھا کہ شیطان تمہارا کھلا ہوا دشمن ہے

۱۵۳

قَالاَ رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنْفُسَنَا وَ إِنْ لَمْ تَغْفِرْ لَنَا وَ تَرْحَمْنَا لَنَکُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ‌( ۲۳ ) قَالَ اهْبِطُوا بَعْضُکُمْ لِبَعْضٍ

(۲۳) ان دونوں نے کہا کہ پروردگار ہم نے اپنے نفس پر ظلم کیا ہے اب اگر تو معاف نہ کرے گا اور رحم نہ کرے گا تو ہم خسارہ اٹھانے والوں میں ہوجائیں گے (۲۴) ارشاد ہوا کہ تم سب زمین میں اتر جاؤ اور سب ایک دوسرے

عَدُوٌّ وَ لَکُمْ فِي الْأَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَ مَتَاعٌ إِلَى حِينٍ‌( ۲۴ ) قَالَ فِيهَا تَحْيَوْنَ وَ فِيهَا تَمُوتُونَ وَ مِنْهَا تُخْرَجُونَ‌( ۲۵ )

کے دشمن ہو -زمین میں تمہارے لئے ایک مّدت تک ٹھکانا اور سامان زندگانی ہے (۲۵) فرمایا کہ وہیں تمہیں جینا ہے اور وہیں مرنا ہے اور پھر اسی زمین سے نکالے جاؤ گے

يَا بَنِي آدَمَ قَدْ أَنْزَلْنَا عَلَيْکُمْ لِبَاساً يُوَارِي سَوْآتِکُمْ وَ رِيشاً وَ لِبَاسُ التَّقْوَى ذٰلِکَ خَيْرٌ ذٰلِکَ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ

(۲۶) اے اولادُ آدم ہم نے تمہارے لئے لباس نازل کیا ہے جس سے اپنی شرمگاہوں کا پردہ کرو اور زینت کا لباس بھی دیا ہے لیکن تقوٰی کا لباس سب سے بہتر ہے یہ بات آیات الٰہیٰہ میں ہے کہ

لَعَلَّهُمْ يَذَّکَّرُونَ‌( ۲۶ ) يَا بَنِي آدَمَ لاَ يَفْتِنَنَّکُمُ الشَّيْطَانُ کَمَا أَخْرَجَ أَبَوَيْکُمْ مِنَ الْجَنَّةِ يَنْزِعُ عَنْهُمَا لِبَاسَهُمَا

شاید وہ لوگ عبرت حاصل کرسکیں (۲۷) اے اولاد آدم خبردار شیطان تمہیں بھی نہ بہکادے جس طرح تمہارے ماں باپ کو جنّت سے نکال لیا اس عالم میں کہ ان کے لباس الگ کرادئیے

لِيُرِيَهُمَا سَوْآتِهِمَا إِنَّهُ يَرَاکُمْ هُوَ وَ قَبِيلُهُ مِنْ حَيْثُ لاَ تَرَوْنَهُمْ إِنَّا جَعَلْنَا الشَّيَاطِينَ أَوْلِيَاءَ لِلَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۲۷ )

تاکہ شرمگاہیں ظاہر ہوجائیں -وہ اور اس کے قبیلہ والے تمہیں دیکھ رہے ہیں اس طرح کہ تم انہیں نہیں دیکھ رہے ہو بیشک ہم نے شیاطین کو بے ایمان انسانوں کا دوست بنادیا ہے

وَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَةً قَالُوا وَجَدْنَا عَلَيْهَا آبَاءَنَا وَ اللَّهُ أَمَرَنَا بِهَا قُلْ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَأْمُرُ بِالْفَحْشَاءِ أَ تَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ

(۲۸) اور یہ لوگ جب کوئی براکام کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم نے آباؤ اجداد کو اسی طریقہ پر پایا ہے اور اللہ نے یہی حکم دیا ہے -آپ فرمادیجئے کہ خدا بری بات کا حکم دے ہی نہیں سکتا ہے کیا تم خدا کے خلاف وہ کہہ رہے ہو

مَا لاَ تَعْلَمُونَ‌( ۲۸ ) قُلْ أَمَرَ رَبِّي بِالْقِسْطِ وَ أَقِيمُوا وُجُوهَکُمْ عِنْدَ کُلِّ مَسْجِدٍ وَ ادْعُوهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ کَمَا

جو جانتے بھی نہیں ہو (۲۹) کہہ دیجئے کہ میرے پروردگار نے انصاف کا حکم دیا ہے اور تم سب ہر نماز کے وقت اپنا رخ سیدھا رکھا کرو اور خدا کو خالص دین کے ساتھ پکارو اس نے جس طرح تمہاری

بَدَأَکُمْ تَعُودُونَ‌( ۲۹ ) فَرِيقاً هَدَى وَ فَرِيقاً حَقَّ عَلَيْهِمُ الضَّلاَلَةُ إِنَّهُمُ اتَّخَذُوا الشَّيَاطِينَ أَوْلِيَاءَ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَ

ابتدا کی ہے اسی طرح تم پلٹ کر بھی جاؤ گے (۳۰) اس نے ایک گروہ کو ہدایت دی ہے اور ایک پر گمراہی مسلط ہوگئی ہے کہ انہوں نے شیاطین کو اپنا ولی بنالیا ہے اور خدا کو نظر انداز کردیا ہے

يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ مُهْتَدُونَ‌( ۳۰ )

اور پھر ان کا خیال ہے کہ وہ ہدایت یافتہ بھی ہیں

۱۵۴

يَا بَنِي آدَمَ خُذُوا زِينَتَکُمْ عِنْدَ کُلِّ مَسْجِدٍ وَ کُلُوا وَ اشْرَبُوا وَ لاَ تُسْرِفُوا إِنَّهُ لاَ يُحِبُّ الْمُسْرِفِينَ‌( ۳۱ ) قُلْ مَنْ

(۳۱) اے اولاد آدم ہر نماز کے وقت اور ہر مسجد کے پاس زینت ساتھ رکھو اور کھاؤ پیو مگر اسراف نہ کرو کہ خدا اسراف کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا ہے (۳۲) پیغمبر آپ پوچھئے کہ کس

حَرَّمَ زِينَةَ اللَّهِ الَّتِي أَخْرَجَ لِعِبَادِهِ وَ الطَّيِّبَاتِ مِنَ الرِّزْقِ قُلْ هِيَ لِلَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا خَالِصَةً يَوْمَ الْقِيَامَةِ

نے اس زینت کو جس کو خدا نے اپنے بندوں کے لئے پیدا کیا ہے اور پاکیزہ رزق کو حرام کردیا ہے اور بتائیے کہ یہ چیزیں روزِ قیامت صرف ان لوگوں کے لئے ہیں جو زندگانی دنیا میں ایمان لائے ہیں

کَذٰلِکَ نُفَصِّلُ الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ‌( ۳۲ ) قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ مَا بَطَنَ وَ الْإِثْمَ وَ

ہم اسی طرح صاحبان علم کے لئے مفصل آیات بیان کرتے ہیں (۳۳) کہہ دیجئے کہ ہمارے پروردگار نے صرف بدکاریوں کو حرام کیا ہے چاہے وہ ظاہری ہوں یا باطنی اور گناہ

الْبَغْيَ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَ أَنْ تُشْرِکُوا بِاللَّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَاناً وَ أَنْ تَقُولُوا عَلَى اللَّهِ مَا لاَ تَعْلَمُونَ‌( ۳۳ ) وَ لِکُلِّ

اور ناحق ظلم اور بلادلیل کسی چیز کو خدا کا شریک بنانے اور بلاجانے بوجھے کسی بات کو خدا کی طرف منسوب کرنے کو حرام قرار دیا ہے (۳۴) ہر قوم کے

أُمَّةٍ أَجَلٌ فَإِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ لاَ يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً وَ لاَ يَسْتَقْدِمُونَ‌( ۳۴ ) يَا بَنِي آدَمَ إِمَّا يَأْتِيَنَّکُمْ رُسُلٌ مِنْکُمْ

لئے ایک وقت مقرّر ہے جب وہ وقت آجائے گا تو ایک گھڑی کے لئے نہ پیچھے ٹل سکتا ہے اور نہ آگے بڑھ سکتا ہے (۳۵) اے اولاد آدم جب بھی تم میں سے ہمارے پیغمبر تمہارے پاس آئیں گے

يَقُصُّونَ عَلَيْکُمْ آيَاتِي فَمَنِ اتَّقَى وَ أَصْلَحَ فَلاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَ لاَ هُمْ يَحْزَنُونَ‌( ۳۵ ) وَ الَّذِينَ کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَ

اور ہماری آیتوں کو بیان کریں گے تو جو بھی تقوی ٰ اختیار کرے گا اور اپنی اصلاح کرلے گا اس کے لئے نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ رنجیدہ ہوگا (۳۶) اور جن لوگوں نے ہماری آیات کی تکذیب کی اور

اسْتَکْبَرُوا عَنْهَا أُولٰئِکَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۳۶ ) فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ کَذِباً أَوْ کَذَّبَ

اکڑ گئے وہ سب جہّنمی ہیں اور اسی میں ہمیشہ رہنے والے ہیں (۳۷) اس سے بڑا ظالم کون ہے جو خدا پر جھوٹا الزام لگائے یا اس کی آیات کی تکذیب کرے

بِآيَاتِهِ أُولٰئِکَ يَنَالُهُمْ نَصِيبُهُمْ مِنَ الْکِتَابِ حَتَّى إِذَا جَاءَتْهُمْ رُسُلُنَا يَتَوَفَّوْنَهُمْ قَالُوا أَيْنَ مَا کُنْتُمْ تَدْعُونَ مِنْ

ان لوگوں کو ان کی قسمت کا لکھا ملتا رہے گا یہاں تک کہ جب ہمارے نمائندے فرشتے مّدت حیات پوری کرنے کے لئے آئیں گے تو پوچھیں گے کہ وہ سب کہاں ہیں جن کو تم

دُونِ اللَّهِ قَالُوا ضَلُّوا عَنَّا وَ شَهِدُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ أَنَّهُمْ کَانُوا کَافِرِينَ‌( ۳۷ )

خدا کو چھوڑ کر پکارا کرتے تھے وہ لوگ کہیں گے کہ وہ سب تو گم ہوگئے اور اس طرح اپنے خلاف خود بھی گواہی دیں گے کہ وہ لوگ کافر تھے

۱۵۵

قَالَ ادْخُلُوا فِي أُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِکُمْ مِنَ الْجِنِّ وَ الْإِنْسِ فِي النَّارِ کُلَّمَا دَخَلَتْ أُمَّةٌ لَعَنَتْ أُخْتَهَا حَتَّى إِذَا

(۳۸) ارشاد ہوگا کہ تم سے پہلے جو جن و انس کی مجرم جماعتیں گزر چکی ہیں تم بھی انہی کے ساتھ جہّنم میں داخل ہوجاؤ-حالت یہ ہوگی کہ ہر داخل ہونے والی جماعت دوسری پر لعنت کرے گی اور جب

ادَّارَکُوا فِيهَا جَمِيعاً قَالَتْ أُخْرَاهُمْ لِأُولاَهُمْ رَبَّنَا هٰؤُلاَءِ أَضَلُّونَا فَآتِهِمْ عَذَاباً ضِعْفاً مِنَ النَّارِ قَالَ لِکُلٍّ ضِعْفٌ وَ

سب اکٹھا ہوجائیں گے تو بعد والے پہلے والوں کے بارے میں کہیں گے کہ پروردگار ا ن ہی نے ہمیں گمراہ کیا ہے لہٰذا ان کے عذاب کو دوگنا کردے -ارشاد ہوگا کہ سب کا عذاب دوگنا ہے

لٰکِنْ لاَ تَعْلَمُونَ‌( ۳۸ ) وَ قَالَتْ أُولاَهُمْ لِأُخْرَاهُمْ فَمَا کَانَ لَکُمْ عَلَيْنَا مِنْ فَضْلٍ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا کُنْتُمْ

صرف تمہیں معلوم نہیں ہے (۳۹) پھر پہلے والے بعد والوں سے کہیں گے کہ تمہیں ہمارے اوپر کوئی فضیلت نہیں ہے لہذا

تَکْسِبُونَ‌( ۳۹ ) إِنَّ الَّذِينَ کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَ اسْتَکْبَرُوا عَنْهَا لاَ تُفَتَّحُ لَهُمْ أَبْوَابُ السَّمَاءِ وَ لاَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ

اپنے کئے کا عذاب چکھو (۴۰) بیشک جن لوگوں نے ہماری آیتوں کی تکذیب کی اور غرور سے کام لیا ان کے لئے نہ آسمان کے دروازے کھولے جائیں گے اور نہ وہ جنّت میں داخل ہوسکیں گے

حَتَّى يَلِجَ الْجَمَلُ فِي سَمِّ الْخِيَاطِ وَ کَذٰلِکَ نَجْزِي الْمُجْرِمِينَ‌( ۴۰ ) لَهُمْ مِنْ جَهَنَّمَ مِهَادٌ وَ مِنْ فَوْقِهِمْ غَوَاشٍ وَ

جب تک اونٹ سوئی کے ناکہ کے اندر داخل نہ ہوجائے اور ہم اسی طرح مجرمین کو سزا دیا کرتے ہیں (۴۱) ان کے لئے جہّنم ہی کا فرش ہوگا اور ان کے اوپر اسی کا اوڑھنا بھی ہوگا اور

کَذٰلِکَ نَجْزِي الظَّالِمِينَ‌( ۴۱ ) وَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لاَ نُکَلِّفُ نَفْساً إِلاَّ وُسْعَهَا أُولٰئِکَ

ہم اسی طرح ظالموں کو ان کے اعمال کا بدلہ دیا کرتے ہیں (۴۲) اور جن لوگوں نے ایمان اختیار کیا اور نیک اعمال کئے ہم کسی نفس کو اس کی وسعت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے

أَصْحَابُ الْجَنَّةِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۴۲ ) وَ نَزَعْنَا مَا فِي صُدُورِهِمْ مِنْ غِلٍّ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهِمُ الْأَنْهَارُ وَ قَالُوا

وہی لوگ جنّتی ہیں اور اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں (۴۳) اور ہم نے ان کے سینوں سے ہر کینہ کو الگ کردیا. ان کے قدموں میں نہریں جاری ہوں گی اور وہ کہیں گے

الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي هَدَانَا لِهٰذَا وَ مَا کُنَّا لِنَهْتَدِيَ لَوْ لاَ أَنْ هَدَانَا اللَّهُ لَقَدْ جَاءَتْ رُسُلُ رَبِّنَا بِالْحَقِّ وَ نُودُوا أَنْ

کہ شکر ہے پروردگار کا کہ اس نے ہمیں یہاں تک آنے کا راستہ بتادیا ورنہ اس کی ہدایت نہ ہوتی تو ہم یہاں تک آنے کا راستہ بھی نہیں پاسکتے تھے -بیشک ہمارے رسول سب دینِ حق لے کر آئے تھے تو پھر انہیں آواز دی جائے گی کہ

تِلْکُمُ الْجَنَّةُ أُورِثْتُمُوهَا بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۴۳ )

یہ وہ جّنت ہے جس کا تمہیں تمہارے اعمال کی بنا پر وارث بنایا گیا ہے

۱۵۶

وَ نَادَى أَصْحَابُ الْجَنَّةِ أَصْحَابَ النَّارِ أَنْ قَدْ وَجَدْنَا مَا وَعَدَنَا رَبُّنَا حَقّاً فَهَلْ وَجَدْتُمْ مَا وَعَدَ رَبُّکُمْ حَقّاً قَالُوا

(۴۴) اور جنّتی لوگ جہّنمیوں سے پکار کر کہیں گے کہ جو کچھ ہمارے پروردگار نے ہم سے وعدہ کیا تھا وہ ہم نے تو پالیا کیا تم نے بھی حسب وعدہ حاصل کرلیا ہے وہ کہیں گے

نَعَمْ فَأَذَّنَ مُؤَذِّنٌ بَيْنَهُمْ أَنْ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الظَّالِمِينَ‌( ۴۴ ) الَّذِينَ يَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ وَ يَبْغُونَهَا عِوَجاً وَ

بیشک .پھر ایک منادی آواز دے گا کہ ظالمین پر خدا کی لعنت ہے (۴۵) جو راہ خدا سے روکتے تھے اور اس میں کجی پیدا کیا کرتے تھے اور

هُمْ بِالْآخِرَةِ کَافِرُونَ‌( ۴۵ ) وَ بَيْنَهُمَا حِجَابٌ وَ عَلَى الْأَعْرَافِ رِجَالٌ يَعْرِفُونَ کُلاًّ بِسِيمَاهُمْ وَ نَادَوْا أَصْحَابَ

آخرت کے منکر تھے (۴۶) اور ان کے درمیان پردہ ڈال دیا جائے گا اوراعراف پر کچھ لوگ ہوں گے جوسب کو ان کی نشانیوں سے پہچان لیں گے اور اصحابِ

الْجَنَّةِ أَنْ سَلاَمٌ عَلَيْکُمْ لَمْ يَدْخُلُوهَا وَ هُمْ يَطْمَعُونَ‌( ۴۶ ) وَ إِذَا صُرِفَتْ أَبْصَارُهُمْ تِلْقَاءَ أَصْحَابِ النَّارِ قَالُوا

جنّت کو آواز دیں گے کہ تم پر ہمارا سلام -وہ جنّت میں داخل نہ ہوئے ہوں گے لیکن اس کی خواہش رکھتے ہوں گے (۴۷) اور پھر جب ان کی نظر جہّنم والوں کی طرف مڑ جائے گی تو کہیں

رَبَّنَا لاَ تَجْعَلْنَا مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ‌( ۴۷ ) وَ نَادَى أَصْحَابُ الْأَعْرَافِ رِجَالاً يَعْرِفُونَهُمْ بِسِيمَاهُمْ قَالُوا مَا أَغْنَى

گے کہ پروردگار ہم کو ان ظالمین کے ساتھ نہ قرار دینا (۴۸) اور اعراف والے ان لوگوں کو جنہیں وہ نشانیوں سے پہچانتے ہوں گے آواز دیں گے کہ آج

عَنْکُمْ جَمْعُکُمْ وَ مَا کُنْتُمْ تَسْتَکْبِرُونَ‌( ۴۸ ) أَ هٰؤُلاَءِ الَّذِينَ أَقْسَمْتُمْ لاَ يَنَالُهُمُ اللَّهُ بِرَحْمَةٍ ادْخُلُوا الْجَنَّةَ لاَ خَوْفٌ

نہ تمہاری جماعت کام آئی اور نہ تمہارا غرور کام آیا (۴۹) کیا یہی لوگ ہیں جن کے بارے میں تم قسمیں کھایا کرتے تھے کہ انہیں رحمت خدا حاصل نہ ہوگی جن سے ہم نے کہہ دیا ہے کہ جاؤ جنّت میں چلے جاؤ

عَلَيْکُمْ وَ لاَ أَنْتُمْ تَحْزَنُونَ‌( ۴۹ ) وَ نَادَى أَصْحَابُ النَّارِ أَصْحَابَ الْجَنَّةِ أَنْ أَفِيضُوا عَلَيْنَا مِنَ الْمَاءِ أَوْ مِمَّا

تمہارے لئے نہ کوئی خوف ہے اور نہ کوئی حزن (۵۰) اور جہّنم والے جنّت والوں سے پکار کر کہیں گے کہ ذرا ٹھنڈا پانی یا خدا نے جو رزق تمہیں دیا

رَزَقَکُمُ اللَّهُ قَالُوا إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَهُمَا عَلَى الْکَافِرِينَ‌( ۵۰ ) الَّذِينَ اتَّخَذُوا دِينَهُمْ لَهْواً وَ لَعِباً وَ غَرَّتْهُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا

ہے اس میں سے ہمیں بھی پہنچاؤ تو وہ لوگ جواب دیں گے کہ ان چیزوں کو اللہ نے کافروں پر حرام کردیا ہے(۵۱) جن لوگوں نے اپنے دین کو کھیل تماشہ بنالیا تھا اور انہیں زندگانی دنیا نے دھوکہ دے دیا تھا

فَالْيَوْمَ نَنْسَاهُمْ کَمَا نَسُوا لِقَاءَ يَوْمِهِمْ هٰذَا وَ مَا کَانُوا بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ‌( ۵۱ )

تو آج ہم انہیں اسی طرح بھلادیں گے جس طرح انہوں نے آج کے دن کی ملاقات کو بھلادیا تھا اور ہماری آیات کا دیدہ و دانستہ انکار کررہے تھے

۱۵۷

وَ لَقَدْ جِئْنَاهُمْ بِکِتَابٍ فَصَّلْنَاهُ عَلَى عِلْمٍ هُدًى وَ رَحْمَةً لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ‌( ۵۲ ) هَلْ يَنْظُرُونَ إِلاَّ تَأْوِيلَهُ يَوْمَ يَأْتِي

(۵۲) ہم ان کے پاس ایسی کتاب لے آئے ہیں جسے علم و اطلاع کے ساتھ مفصل بیان کیا ہے اور وہ صاحبانِ ایمان کے لئے ہدایت اور رحمت ہے

(۵۳) کیا یہ لوگ صرف انجام کار کا انتظار کررہے ہیں تو جس دن انجام سامنے آجائے گا

تَأْوِيلُهُ يَقُولُ الَّذِينَ نَسُوهُ مِنْ قَبْلُ قَدْ جَاءَتْ رُسُلُ رَبِّنَا بِالْحَقِّ فَهَلْ لَنَا مِنْ شُفَعَاءَ فَيَشْفَعُوا لَنَا أَوْ نُرَدُّ فَنَعْمَلَ

تو جو لوگ پہلے سے اسے بھولے ہوئے تھے وہ کہنے لگیں گے کہ بیشک ہمارے پروردگار کے رسول صحیح ہی پیغام لائے تھے تو کیا ہمارے لئے بھی شفیع ہیں جو ہماری سفارش کریں یا ہمیں واپس کردیا جائے تو ہم جو اعمال کرتے تھے

غَيْرَ الَّذِي کُنَّا نَعْمَلُ قَدْ خَسِرُوا أَنْفُسَهُمْ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَا کَانُوا يَفْتَرُونَ‌( ۵۳ ) إِنَّ رَبَّکُمُ اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ

اس کے علاوہ دوسرے قسم کے اعمال کریں -درحقیقت ان لوگوں نے اپنے کو خسارہ میں ڈال دیا ہے اور ان کی ساری افترا پردازیاں غائب ہوگئی ہیں

(۵۴) بیشک تمہارا پروردگار وہ ہے جس نے

السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَى عَلَى الْعَرْشِ يُغْشِي اللَّيْلَ النَّهَارَ يَطْلُبُهُ حَثِيثاً وَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ

آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا ہے اور اس کے بعد عرش پر اپنا اقتدار قائم کیا ہے وہ رات کو دن پر ڈھانپ دیتاہے اور رات تیزی سے اس کے پیچھے دوڑا کرتی ہے اور آفتاب و ماہتاب

وَ النُّجُومَ مُسَخَّرَاتٍ بِأَمْرِهِ أَلاَ لَهُ الْخَلْقُ وَ الْأَمْرُ تَبَارَکَ اللَّهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ‌( ۵۴ ) ادْعُوا رَبَّکُمْ تَضَرُّعاً وَ خُفْيَةً

اور ستارے سب اسی کے حکم کے تابع ہیں اسی کے لئے خلق بھی ہے اور امر بھی وہ نہایت ہی صاحب برکت اللہ ہے جو عالمین کا پالنے والا ہے

(۵۵) تم اپنے رب کو گڑگڑا کراور خاموشی کے ساتھ پکارو کہ

إِنَّهُ لاَ يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ‌( ۵۵ ) وَ لاَ تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ بَعْدَ إِصْلاَحِهَا وَ ادْعُوهُ خَوْفاً وَ طَمَعاً إِنَّ رَحْمَةَ اللَّهِ

وہ زیادتی کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا ہے (۵۶) اور خبردار زمین میں اصلاح کے بعد فساد نہ پیدا کرنا اور خدا سے ڈرتے ڈرتے اور امیدوار بن کر دعا کرو کہ اس کی رحمت

قَرِيبٌ مِنَ الْمُحْسِنِينَ‌( ۵۶ ) وَ هُوَ الَّذِي يُرْسِلُ الرِّيَاحَ بُشْراً بَيْنَ يَدَيْ رَحْمَتِهِ حَتَّى إِذَا أَقَلَّتْ سَحَاباً ثِقَالاً

صاحبان حسن عمل سے قریب تر ہے (۵۷) وہ خدا وہ ہے جو ہواؤں کو رحمت کی بشارت بناکر بھیجتا ہے یہاں تک کہ جب ہوائیں وزنی بادلوں کو اٹھالیتی ہیں تو ہم ان کو مردہ شہروں کو زندہ کرنے کے لئے لے جاتے ہیں

سُقْنَاهُ لِبَلَدٍ مَيِّتٍ فَأَنْزَلْنَا بِهِ الْمَاءَ فَأَخْرَجْنَا بِهِ مِنْ کُلِّ الثَّمَرَاتِ کَذٰلِکَ نُخْرِجُ الْمَوْتَى لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُونَ‌( ۵۷ )

اور پھر پانی برسادیتے ہیں اور اس کے ذریعہ مختلف پھل پیدا کردیتے ہیں اور اسی طرح ہم مردوں کو زندہ کردیا کرتے ہیں کہ شاید تم عبرت و نصیحت حاصل کرسکو

۱۵۸

وَالْبَلَدُ الطَّيِّبُ يَخْرُجُ نَبَاتُهُ بِإِذْنِ رَبِّهِ وَالَّذِي خَبُثَ لاَ يَخْرُجُ إِلاَّ نَکِداً کَذٰلِکَ نُصَرِّفُ الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يَشْکُرُونَ‌( ۵۸ )

(۵۸) اور پاکیزہ زمین کا سبزہ بھی اس کے پروردگار کے حکم سے خوب نکلتا ہے اور جو زمین خبیث ہوتی ہے اس کا سبزہ بھی خراب نکلتا ہے ہم اسی طرح شکر کرنے والی قوم کے لئے اپنی آیتیں الٹ پلٹ کر بیان کرتے ہیں

لَقَدْأَرْسَلْنَا نُوحاً إِلَى قَوْمِهِ فَقَالَ يَاقَوْمِ اعْبُدُوا اللَّهَ مَالَکُمْ مِنْ إِلٰهٍ غَيْرُهُ إِنِّي أَخَافُ عَلَيْکُمْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ‌( ۵۹ )

(۵۹) یقینا ہم نے نوح علیہ السّلام کو ان کی قوم کی طرف بھیجا تو انہوں نے کہا کہ اے قوم والو اللہ کی عبادت کرو کہ اس کے علاوہ تمہارا کوئی خدا نہیں ہے. میں تمہارے بارے میں عذاب عظیم سے ڈرتا ہوں

قَالَ الْمَلَأُ مِنْ قَوْمِهِ إِنَّا لَنَرَاکَ فِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۶۰ ) قَالَ يَا قَوْمِ لَيْسَ بِي ضَلاَلَةٌ وَ لٰکِنِّي رَسُولٌ مِنْ رَبِّ

(۶۰) تو قوم کے رؤسا نے جواب دیا کہ ہم تم کو کھلی ہوئی گمراہی میں دیکھ رہے ہیں (۶۱) نوح علیہ السّلام نے کہا کہ اے قوم مجھ میں گمراہی نہیں ہے بلکہ میں ربّ العالمین

الْعَالَمِينَ‌( ۶۱ ) أُبَلِّغُکُمْ رِسَالاَتِ رَبِّي وَ أَنْصَحُ لَکُمْ وَ أَعْلَمُ مِنَ اللَّهِ مَا لاَ تَعْلَمُونَ‌( ۶۲ ) أَ وَ عَجِبْتُمْ أَنْ

کی طرف سے بھیجا ہوا نمائندہ ہوں (۶۲) میں تم تک اپنے پروردگار کے پیغامات پہنچاتا ہوں اور تمہیں نصیحت کرتا ہوں اور اللہ کی طرف سے وہ سب جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے ہو (۶۳) کیا تمہیں اس بات پر تعجب ہے کہ

جَاءَکُمْ ذِکْرٌ مِنْ رَبِّکُمْ عَلَى رَجُلٍ مِنْکُمْ لِيُنْذِرَکُمْ وَ لِتَتَّقُوا وَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ‌( ۶۳ ) فَکَذَّبُوهُ فَأَنْجَيْنَاهُ وَ الَّذِينَ

تمہارے پروردگار کی طرف سے تم ہی میں سے سے ایک مرد پر ذکر نازل ہوجائے کہ وہ تمہیں ڈرائے اور تم متقی بن جاؤ اور شاید اس طرح قابل رحم بھی ہوجاؤ (۶۴) پھر ان لوگوں نے نوح علیہ السّلام کی تکذیب کی

مَعَهُ فِي الْفُلْکِ وَ أَغْرَقْنَا الَّذِينَ کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا إِنَّهُمْ کَانُوا قَوْماً عَمِينَ‌( ۶۴ ) وَ إِلَى عَادٍ أَخَاهُمْ هُوداً قَالَ يَا قَوْمِ

تو ہم نے انہیں اور ان کے ساتھیوں کو کشتی میں نجات دے دی اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا تھا انہیں غرق کردیا کہ وہ سب بالکل اندھے لوگ تھے (۶۵) اور ہم نے قوم عادعلیہ السّلام کی طرف ان کے بھائی ہود کو بھیجا تو انہوں نے کہا کہ اے قوم والو

اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَکُمْ مِنْ إِلٰهٍ غَيْرُهُ أَ فَلاَ تَتَّقُونَ‌( ۶۵ ) قَالَ الْمَلَأُ الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْ قَوْمِهِ إِنَّا لَنَرَاکَ فِي سَفَاهَةٍ وَ

اللہ کی عبادت کرو اس کے علاوہ تمہارا دوسرا خدا نہیں ہے کیا تم ڈرتے نہیں ہو (۶۶) قوم میں سے کفر اختیار کرنے والے رؤسا نے کہا کہ ہم تم کو حماقت میں مبتلا دیکھ رہے ہیں اور

إِنَّا لَنَظُنُّکَ مِنَ الْکَاذِبِينَ‌( ۶۶ ) قَالَ يَا قَوْمِ لَيْسَ بِي سَفَاهَةٌ وَ لٰکِنِّي رَسُولٌ مِنْ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۶۷ )

ہمارے خیال میں تم جھوٹوں میں سے ہو (۶۷) انہوں نے جواب دیا کہ مجھ میں حماقت نہیں ہے بلکہ میں ربّ العالمین کی طرف سے فرستادہ رسول ہوں

۱۵۹

أُبَلِّغُکُمْ رِسَالاَتِ رَبِّي وَ أَنَا لَکُمْ نَاصِحٌ أَمِينٌ‌( ۶۸ ) أَ وَ عَجِبْتُمْ أَنْ جَاءَکُمْ ذِکْرٌ مِنْ رَبِّکُمْ عَلَى رَجُلٍ مِنْکُمْ

(۶۸) میں تم تک اپنے رب کے پیغامات پہنچاتا ہوں اور تمہارے لئے ایک امانتدار ناصح ہوں (۶۹) کیا تم لوگوں کو اس بات پر تعجب ہے کہ تم تک ذکر خدا تمہارے ہی کسی آدمی کے ذریعہ آجائے

لِيُنْذِرَکُمْ وَ اذْکُرُوا إِذْ جَعَلَکُمْ خُلَفَاءَ مِنْ بَعْدِ قَوْمِ نُوحٍ وَ زَادَکُمْ فِي الْخَلْقِ بَسْطَةً فَاذْکُرُوا آلاَءَ اللَّهِ لَعَلَّکُمْ

تاکہ وہ تمہیں ڈرائے اور یاد کرو کہ تم کو اس نے قوم نوح علیہ السّلام کے بعد زمین میں جانشین بنایا ہے اور مخلوقات میں وسعت عطا کی ہے لہذا تم اللہ کی نعمتوں کو یاد کرو کہ شاید اسی طرح

تُفْلِحُونَ‌( ۶۹ ) قَالُوا أَ جِئْتَنَا لِنَعْبُدَ اللَّهَ وَحْدَهُ وَ نَذَرَ مَا کَانَ يَعْبُدُ آبَاؤُنَا فَأْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا إِنْ کُنْتَ مِنَ

فلاح اور نجات پاجاؤ (۷۰) ان لوگوں نے کہا کہ کیا آپ یہ پیغام لائے ہیں کہ ہم صرف ایک خدا کی عبادت کریں اور جن کی ہمارے آباؤ و اجداد عبادت کرتے تھے ان سب کو چھوڑ دیں تو آپ اپنے وعدہ و عید کو لے کر آئیے

الصَّادِقِينَ‌( ۷۰ ) قَالَ قَدْ وَقَعَ عَلَيْکُمْ مِنْ رَبِّکُمْ رِجْسٌ وَ غَضَبٌ أَ تُجَادِلُونَنِي فِي أَسْمَاءٍ سَمَّيْتُمُوهَا أَنْتُمْ وَ آبَاؤُکُمْ

اگر اپنی بات میں سچے ّہیں (۷۱) انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے اوپر پروردگا رکی طرف سے عذاب اور غضب طے ہوچکا ہے کیا تم مجھ سے ان ناموں کے بارے میں جھگڑا کرتے ہو جو تم نے اور تمہارے بزرگوں نے خود طے کرلئے ہیں

مَا نَزَّلَ اللَّهُ بِهَا مِنْ سُلْطَانٍ فَانْتَظِرُوا إِنِّي مَعَکُمْ مِنَ الْمُنْتَظِرِينَ‌( ۷۱ ) فَأَنْجَيْنَاهُ وَ الَّذِينَ مَعَهُ بِرَحْمَةٍ مِنَّا وَ قَطَعْنَا

اور خدا نے ان کے بارے میں کوئی برہان نازل نہیں کیا ہے تو اب تم عذاب کا انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں ہوں (۷۲) پھر ہم نے انہیں اور ان کے ساتھیوں کو اپنی رحمت سے نجات دے دی اور اپنی آیات کی تکذیب کرنے والوں

دَابِرَ الَّذِينَ کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَ مَا کَانُوا مُؤْمِنِينَ‌( ۷۲ ) وَ إِلَى ثَمُودَ أَخَاهُمْ صَالِحاً قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَکُمْ

کی نسل منقطع کردی اور وہ لوگ ہرگز صاحبان ایمان نہیں تھے (۷۳) اور ہم نے قوم ثمودعلیہ السّلام کی طرف ان کے بھائی صالح علیہ السّلام کو بھیجا تو انہوں نے کہا کہ اے قوم والو اللہ کی عبادت کرو کہ اس کے علاوہ

مِنْ إِلٰهٍ غَيْرُهُ قَدْ جَاءَتْکُمْ بَيِّنَةٌ مِنْ رَبِّکُمْ هٰذِهِ نَاقَةُ اللَّهِ لَکُمْ آيَةً فَذَرُوهَا تَأْکُلْ فِي أَرْضِ اللَّهِ وَ لاَ تَمَسُّوهَا بِسُوءٍ

کوئی خدا نہیں ہے -تمہارے پاس پروردگار کی طرف سے دلیل آچکی ہے -یہ خدائی ناقہ ہے جو تمہارے لئے اس کی نشانی ہے -اسے آزاد چھوڑ دو کہ زمینِ خدا میں کھاتا پھرے اور خبردار اسے کوئی تکلیف نہ پہنچانا کہ

فَيَأْخُذَکُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۷۳ )

تم کو عذاب الیم اپنی گرفت میں لے لے

۱۶۰