قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 142462
ڈاؤنلوڈ: 5907

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 142462 / ڈاؤنلوڈ: 5907
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

وَ اذْکُرُوا إِذْ أَنْتُمْ قَلِيلٌ مُسْتَضْعَفُونَ فِي الْأَرْضِ تَخَافُونَ أَنْ يَتَخَطَّفَکُمُ النَّاسُ فَآوَاکُمْ وَ أَيَّدَکُمْ بِنَصْرِهِ وَ رَزَقَکُمْ

(۲۶) مسلمانو !اس وقت کو یاد کرو جب تم مکّہ میں قلیل تعداد میں اور کمزور تھے -تم ہر آن ڈرتے تھے کہ لوگ تمہیں اچک لے جائیں گے کہ خد انے تمہیں پناہ دی اور اپنی مدد سے تمہاری تائید کی -تمہیں

مِنَ الطَّيِّبَاتِ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ‌( ۲۶ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَخُونُوا اللَّهَ وَ الرَّسُولَ وَ تَخُونُوا أَمَانَاتِکُمْ وَ أَنْتُمْ

پاکیزہ روزی عطا کی تاکہ تم اس کا شکریہ ادا کرو (۲۷) ایمان والو خدا و رسول اور اپنی امانتوں کے بارے میں خیانت نہ کرو جب کہ

تَعْلَمُونَ‌( ۲۷ ) وَ اعْلَمُوا أَنَّمَا أَمْوَالُکُمْ وَ أَوْلاَدُکُمْ فِتْنَةٌ وَ أَنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ‌( ۲۸ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ

تم جانتے بھی ہو (۲۸) اور جان لو کہ یہ تمہاری اولاد اور تمہارے اموال ایک آزمائش ہیں اور خدا کے پاس اجر عظیم ہے (۲۹) ایمان والو اگر تم

تَتَّقُوا اللَّهَ يَجْعَلْ لَکُمْ فُرْقَاناً وَ يُکَفِّرْ عَنْکُمْ سَيِّئَاتِکُمْ وَ يَغْفِرْ لَکُمْ وَ اللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ‌( ۲۹ ) وَ إِذْ يَمْکُرُ

تقوٰی الٰہی اختیار کرو گے تو وہ تمہیں حق و باطل میں تفرقہ کی صلاحیت عطا کردے گا -تمہاری برائیوں کی پردہ پوشی کرے گا -تمہارے گناہوں کو معاف کردے گا کہ وہ بڑا فضل کرنے والا ہے (۳۰) اور پیغمبرآپ اس وقت کو یاد کریں

بِکَ الَّذِينَ کَفَرُوا لِيُثْبِتُوکَ أَوْ يَقْتُلُوکَ أَوْ يُخْرِجُوکَ وَ يَمْکُرُونَ وَ يَمْکُرُ اللَّهُ وَ اللَّهُ خَيْرُ الْمَاکِرِينَ‌( ۳۰ ) وَ إِذَا

جب کفار تدبیریں کرتے تھے کہ آپ کو قید کرلیں یا شہر بدر کردیں یا قتل کردیں اور ان کی تدبیروں کے ساتھ خدا بھی اس کے خلاف انتظام کررہا تھا اور وہ بہترین انتظام کرنے والا ہے (۳۱) اور ان کا یہ حال

تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا قَالُوا قَدْ سَمِعْنَا لَوْ نَشَاءُ لَقُلْنَا مِثْلَ هٰذَا إِنْ هٰذَا إِلاَّ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ‌( ۳۱ ) وَ إِذْ قَالُوا اللَّهُمَّ

ہے کہ جب ہماری آیتوں کی تلاوت کی جاتی ہے تو کہتے ہیں کہ سن لیا -ہم خود بھی چاہیں تو ایسا ہی کہہ سکتے ہیں یہ تو صرف پچھلے لوگوں کی داستانیں ہیں (۳۲) اور اس وقت کو یاد کرو جب انہوں نے کہا کہ خدایا

إِنْ کَانَ هٰذَا هُوَ الْحَقَّ مِنْ عِنْدِکَ فَأَمْطِرْ عَلَيْنَا حِجَارَةً مِنَ السَّمَاءِ أَوِ ائْتِنَا بِعَذَابٍ أَلِيمٍ‌( ۳۲ ) وَ مَا کَانَ اللَّهُ

اگر یہ تیری طرف سے حق ہے تو ہم پر آسمان سے پتھر برسادے یا عذاب الیم نازل کردے (۳۳) حالانکہ اللہ ان پر اس وقت تک عذاب نہ کرے گا جب تک پیغمبر آپ ان کے درمیان ہیں اور خدا

لِيُعَذِّبَهُمْ وَ أَنْتَ فِيهِمْ وَ مَا کَانَ اللَّهُ مُعَذِّبَهُمْ وَ هُمْ يَسْتَغْفِرُونَ‌( ۳۳ )

ان پر عذاب کرنے والا نہیں ہے اگر یہ توبہ اور استغفار کرنے والے ہوجائیں

۱۸۱

وَ مَا لَهُمْ أَلاَّ يُعَذِّبَهُمُ اللَّهُ وَ هُمْ يَصُدُّونَ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَ مَا کَانُوا أَوْلِيَاءَهُ إِنْ أَوْلِيَاؤُهُ إِلاَّ الْمُتَّقُونَ وَ لٰکِنَّ

(۳۴) اور ان کے لئے کون سی بات ہے کہ خدا ان پر عذاب نہ کرے جب کہ یہ لوگوں کو مسجد الحرام سے روکتے ہیں اور اس کے متولی بھی نہیں ہیں -اس کے ولی صرف متقی اور پرہیزگار افراد ہیں لیکن ان کی

أَکْثَرَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۳۴ ) وَ مَا کَانَ صَلاَتُهُمْ عِنْدَ الْبَيْتِ إِلاَّ مُکَاءً وَ تَصْدِيَةً فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا کُنْتُمْ

اکثریت اس سے بھی بے خبر ہے (۳۵) ان کی تو نماز بھی مسجد الحرام کے پاس صرف تالی اور سیٹی ہے لہذا اب تم لوگ اپنے

تَکْفُرُونَ‌( ۳۵ ) إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ لِيَصُدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ فَسَيُنْفِقُونَهَا ثُمَّ تَکُونُ عَلَيْهِمْ حَسْرَةً ثُمَّ

کفر کی بنا پر عذاب کا مزہ چکھو (۳۶) جن لوگوں نے کفر اختیار کیا یہ اپنے اموال کو صرف اس لئے خرچ کرتے ہیں کہ لوگوں کو راہ خدا سے روکیں تو یہ خرچ بھی کریں گے اور اس کے بعدیہ بات ان کے لئے حسرت بھی بنے گی اور آخر میں

يُغْلَبُونَ وَ الَّذِينَ کَفَرُوا إِلَى جَهَنَّمَ يُحْشَرُونَ‌( ۳۶ ) لِيَمِيزَ اللَّهُ الْخَبِيثَ مِنَ الطَّيِّبِ وَ يَجْعَلَ الْخَبِيثَ بَعْضَهُ عَلَى

مغلوب بھی ہوجائیں گے اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا یہ سب جہّنم کی طرف لے جائے جائیں گے (۳۷) تاکہ خدا خبیث کو پاکیزہ سے الگ کردے اور پھر خبیث کو ایک پر

بَعْضٍ فَيَرْکُمَهُ جَمِيعاً فَيَجْعَلَهُ فِي جَهَنَّمَ أُولٰئِکَ هُمُ الْخَاسِرُونَ‌( ۳۷ ) قُلْ لِلَّذِينَ کَفَرُوا إِنْ يَنْتَهُوا يُغْفَرْ لَهُمْ مَا قَدْ

ایک رکھ کر ڈھیر بنادے اور سب کو اکٹھا جہّنم میں جھونک دے کہ یہی لوگ خسارہ اور گھاٹے والے ہیں (۳۸) پیغمبر آپ کافروں سے کہہ دیجئے کہ اگر یہ لوگ اپنے کفر سے باز آجائیں تو ان

سَلَفَ وَ إِنْ يَعُودُوا فَقَدْ مَضَتْ سُنَّةُ الْأَوَّلِينَ‌( ۳۸ ) وَ قَاتِلُوهُمْ حَتَّى لاَ تَکُونَ فِتْنَةٌ وَ يَکُونَ الدِّينُ کُلُّهُ لِلَّهِ فَإِنِ

کے گزشتہ گناہ معاف کردئیے جائیں گے لیکن اگر پھر پلٹ گئے تو گزشتہ لوگوں کا طریقہ بھی گزر چکا ہے (۳۹) اور تم لوگ ان کفاّر سے جہاد کرو یہاں تک کہ فتنہ کا وجود نہ رہ جائے اور سارا دین

انْتَهَوْا فَإِنَّ اللَّهَ بِمَا يَعْمَلُونَ بَصِيرٌ( ۳۹ ) وَ إِنْ تَوَلَّوْا فَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ مَوْلاَکُمْ نِعْمَ الْمَوْلَى وَ نِعْمَ النَّصِيرُ( ۴۰ )

صرف اللہ کے لئے رہ جائے پھر اگر یہ لوگ باز آجائیں تو اللہ ان کے اعمال کا خوب دیکھنے والا ہے (۴۰) اور اگر دوبارہ پلٹ جائیں تو یاد رکھو کہ خدا تمہارا مولا اور سرپرست ہے اور وہ بہترین مولا و مالک اور بہترین مددگار ہے

۱۸۲

وَ اعْلَمُوا أَنَّمَا غَنِمْتُمْ مِنْ شَيْ‌ءٍ فَأَنَّ لِلَّهِ خُمُسَهُ وَ لِلرَّسُولِ وَ لِذِي الْقُرْبَى وَ الْيَتَامَى وَ الْمَسَاکِينِ وَ ابْنِ السَّبِيلِ

(۴۱) اور یہ جان لو کہ تمہیں جس چیز سے بھی فائدہ حاصل ہو اس کا پانچواں حصہ اللہ , رسول ,رسول کے قرابتدار ,ایتام ,مساکین اور مسافران غربت زدہ کے لئے ہے

إِنْ کُنْتُمْ آمَنْتُمْ بِاللَّهِ وَ مَا أَنْزَلْنَا عَلَى عَبْدِنَا يَوْمَ الْفُرْقَانِ يَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعَانِ وَ اللَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۴۱ )

اگر تمہارا ایمان اللہ پر ہے اور اس نصرت پر ہے جو ہم نے اپنے بندے پر حق و باطل کے فیصلہ کے دن جب دو جماعتیں آپس میں ٹکرا رہی تھیں نازل کی تھی اور اللہ ہر شے پر قادر ہے

إِذْ أَنْتُمْ بِالْعُدْوَةِ الدُّنْيَا وَ هُمْ بِالْعُدْوَةِ الْقُصْوَى وَ الرَّکْبُ أَسْفَلَ مِنْکُمْ وَ لَوْ تَوَاعَدْتُمْ لاَخْتَلَفْتُمْ فِي الْمِيعَادِ وَ

(۴۲) جب کہ تم وادی کے قریبی محاذ پر تھے اور وہ لوگ دور والے محاذ پر تھے اور قافلہ تم سے نشیب میں تھا اور اگر تم پہلے سے جہاد کے وعدہ پر نکلتے تو یقینا اس کے خلاف کرتے

لٰکِنْ لِيَقْضِيَ اللَّهُ أَمْراً کَانَ مَفْعُولاً لِيَهْلِکَ مَنْ هَلَکَ عَنْ بَيِّنَةٍ وَ يَحْيَى مَنْ حَيَّ عَنْ بَيِّنَةٍ وَ إِنَّ اللَّهَ لَسَمِيعٌ

لیکن خدا ہونے والے امر کا فیصلہ کرنا چاہتا تھا تاکہ جو ہلاک ہو وہ دلیل کے ساتھ اور جو زندہ رہے وہ بھی دلیل کے ساتھ اور اللہ سب کی سننے والا اور سب کے حال دل کا

عَلِيمٌ‌( ۴۲ ) إِذْ يُرِيکَهُمُ اللَّهُ فِي مَنَامِکَ قَلِيلاً وَ لَوْ أَرَاکَهُمْ کَثِيراً لَفَشِلْتُمْ وَ لَتَنَازَعْتُمْ فِي الْأَمْرِ وَ لٰکِنَّ اللَّهَ سَلَّمَ

جاننے والا ہے (۴۳) جب خدا ان کو تمہاری نظروں میں کم کرکے دکھلا رہا تھا کہ اگر زیادہ دکھلا دیتا تو تم سست پڑ جاتے اور آپس ہی میں جھگڑا کرنے لگتے لیکن خدا نے تمہیں

إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ( ۴۳ ) وَ إِذْ يُرِيکُمُوهُمْ إِذِ الْتَقَيْتُمْ فِي أَعْيُنِکُمْ قَلِيلاً وَ يُقَلِّلُکُمْ فِي أَعْيُنِهِمْ لِيَقْضِيَ اللَّهُ

اس جھگڑے سے بچالیا کہ وہ دل کے رازوں سے بھی باخبر ہے (۴۴) اور جب خدا مقابلہ کے وقت تمہاری نظروں میں دشمنوں کو کم دکھلا رہا تھا اور ان کی نظروں میں تمہیں کم کرکے دکھلا رہا تھا تاکہ

أَمْراً کَانَ مَفْعُولاً وَ إِلَى اللَّهِ تُرْجَعُ الْأُمُورُ( ۴۴ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا لَقِيتُمْ فِئَةً فَاثْبُتُوا وَ اذْکُرُوا اللَّهَ کَثِيراً

اس امر کا فیصلہ کردے جو ہونے والا تھا اور سارے امور کی بازگشت اللہ ہی کی طرف ہے (۴۵) ایمان والو جب کسی گروہ سے مقابلہ کرو تو ثبات قدم سے کام لو اور اللہ کو بہت یاد کرو کہ

لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُونَ‌( ۴۵ )

شاید اسی طرح کامیابی حاصل کرلو

۱۸۳

وَ أَطِيعُوا اللَّهَ وَ رَسُولَهُ وَ لاَ تَنَازَعُوا فَتَفْشَلُوا وَ تَذْهَبَ رِيحُکُمْ وَ اصْبِرُوا إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ‌( ۴۶ ) وَ لاَ

(۴۶) اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور آپس میں اختلاف نہ کرو کہ کمزور پڑ جاؤ اور تمہاری ہوا بگڑ جائے اور صبر کرو کہ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے (۴۷) اور ان

تَکُونُوا کَالَّذِينَ خَرَجُوا مِنْ دِيَارِهِمْ بَطَراً وَ رِئَاءَ النَّاسِ وَ يَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ وَ اللَّهُ بِمَا يَعْمَلُونَ مُحِيطٌ( ۴۷ )

لوگوں جیسے نہ ہوجاؤ جو اپنے گھروں سے اتراتے ہوئے اور لوگوں کو دکھانے کے لئے نکلے اور راہ خدا سے روکتے رہے کہ اللہ ان کے اعمال کا احاطہ کئے ہوئے ہے

وَ إِذْ زَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ وَ قَالَ لاَ غَالِبَ لَکُمُ الْيَوْمَ مِنَ النَّاسِ وَ إِنِّي جَارٌ لَکُمْ فَلَمَّا تَرَاءَتِ الْفِئَتَانِ

(۴۸) اور اس وقت کو یاد کرو جب شیطان نے ان کے لئے ان کے اعمال کو آراستہ کردیا اور کہا کہ آج کوئی تم پر غالب آنے والا نہیں ہے اور میں تمہارا مددگار ہوں -اس کے بعد جب دونوں گروہ آمنے سامنے آئے

نَکَصَ عَلَى عَقِبَيْهِ وَ قَالَ إِنِّي بَرِي‌ءٌ مِنْکُمْ إِنِّي أَرَى مَا لاَ تَرَوْنَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ وَ اللَّهُ شَدِيدُ الْعِقَابِ‌( ۴۸ )

تو الٹے پاؤں بھاگ نکلا اور کہا کہ میں تم لوگوں سے بری ہوں میں وہ دیکھ رہا ہوں جو تم نہیں دیکھ رہے ہو اور میں اللہ سے ڈرتا ہوں کہ وہ سخت عذاب کرنے والا ہے

إِذْ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَ الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ غَرَّ هٰؤُلاَءِ دِينُهُمْ وَ مَنْ يَتَوَکَّلْ عَلَى اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَکِيمٌ‌( ۴۹ )

(۴۹) جب منافقین اور جن کے دلوں میں کھوٹ تھا کہہ رہے تھے کہ ان لوگوں کو ان کے دین نے دھوکہ دیا ہے حالانکہ جو شخص اللہ پر اعتماد کرتا ہے تو خد اہر شے پر غالب آنے والا اور بڑی حکمت والا ہے

وَ لَوْ تَرَى إِذْ يَتَوَفَّى الَّذِينَ کَفَرُوا الْمَلاَئِکَةُ يَضْرِبُونَ وُجُوهَهُمْ وَ أَدْبَارَهُمْ وَ ذُوقُوا عَذَابَ الْحَرِيقِ‌( ۵۰ )

(۵۰) کاش تم دیکھتے کہ جب فرشتے ان کی جان نکال رہے تھے اور ان کے منہ اور پیٹھ پر مارتے جاتے تھے کہ اب جہنّم کا مزہ چکھو

ذٰلِکَ بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيکُمْ وَ أَنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِظَلاَّمٍ لِلْعَبِيدِ( ۵۱ ) کَدَأْبِ آلِ فِرْعَوْنَ وَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ کَفَرُوا

(۵۱) یہ اس لئے کہ تمہارے پچھلے اعمال کا نتیجہ یہی ہے اور خدا اپنے بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ہے (۵۲) جو حال آلِ فرعون اور ان کے پہلے والوں کا تھا کہ انہوں نے

بِآيَاتِ اللَّهِ فَأَخَذَهُمُ اللَّهُ بِذُنُوبِهِمْ إِنَّ اللَّهَ قَوِيٌّ شَدِيدُ الْعِقَابِ‌( ۵۲ )

آیات الٰہیہ کا انکار کیا تو خد انے انہیں ان کے گناہوں کی گرفت میں لے لیا کہ اللہ قوی بھی ہے اور شدید عذاب کرنے والا بھی ہے

۱۸۴

ذٰلِکَ بِأَنَّ اللَّهَ لَمْ يَکُ مُغَيِّراً نِعْمَةً أَنْعَمَهَا عَلَى قَوْمٍ حَتَّى يُغَيِّرُوا مَا بِأَنْفُسِهِمْ وَ أَنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ‌( ۵۳ )

(۵۳) یہ اس لئے کہ خدا کسی قوم کو دی ہوئی نعمت کو اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنے تئیں تغیر نہ پیدا کردیں کہ خدا سننے والا بھی ہے اور جاننے والا بھی ہے

کَدَأْبِ آلِ فِرْعَوْنَ وَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ کَذَّبُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ فَأَهْلَکْنَاهُمْ بِذُنُوبِهِمْ وَ أَغْرَقْنَا آلَ فِرْعَوْنَ وَ کُلٌّ کَانُوا

(۵۴) جس طرح آلِ فرعون اور ان کے پہلے والوں کا انجام ہوا کہ انہوں نے پروردگار کی آیات کا انکار کیا تو ہم نے ان کے گناہوں کی بنا پر انہیں ہلاک کردیا اور آل فرعون کو غرق کردیا کہ یہ سب کے

ظَالِمِينَ‌( ۵۴ ) إِنَّ شَرَّ الدَّوَابِّ عِنْدَ اللَّهِ الَّذِينَ کَفَرُوا فَهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۵۵ ) الَّذِينَ عَاهَدْتَ مِنْهُمْ ثُمَّ يَنْقُضُونَ

سب ظالم تھے (۵۵) زمین پر چلنے والوں میں بدترین افراد وہ ہیں جنہوں نے کفر اختیار کرلیا اور اب وہ ایمان لانے والے نہیں ہیں (۵۶) جن سے آپ نے عہد لیا اور

عَهْدَهُمْ فِي کُلِّ مَرَّةٍ وَ هُمْ لاَ يَتَّقُونَ‌( ۵۶ ) فَإِمَّا تَثْقَفَنَّهُمْ فِي الْحَرْبِ فَشَرِّدْ بِهِمْ مَنْ خَلْفَهُمْ لَعَلَّهُمْ يَذَّکَّرُونَ‌( ۵۷ )

اس کے بعد وہ ہر مرتبہ اپنے عہد کو توڑ دیتے ہیں اور خدا کا خوف نہیں کرتے (۵۷) اگر وہ جنگ میں تمہارے قبضہ میں آجائیں تو انہیں اور ان کے پشتیبان سب کو نکال باہر کرو تاکہ عبرت حاصل کریں

وَإِمَّا تَخَافَنَّ مِنْ قَوْمٍ خِيَانَةً فَانْبِذْ إِلَيْهِمْ عَلَى سَوَاءٍ إِنَّ اللَّهَ لاَ يُحِبُّ الْخَائِنِينَ‌( ۵۸ ) وَ لاَ يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا سَبَقُوا

(۵۸) اور اگر کسی قوم سے کسی خیانت یا بدعہدی کا خطرہ ہے تو آپ بھی ان کے عہد کو ان کی طرف پھینک دیں کہ اللہ خیانت کاروں کو دوست نہیں رکھتا ہے (۵۹) اور خبردار کافروں کو یہ خیال نہ ہو کہ وہ

إِنَّهُمْ لاَ يُعْجِزُونَ‌( ۵۹ ) وَأَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ وَ مِنْ رِبَاطِ الْخَيْلِ تُرْهِبُونَ بِهِ عَدُوَّ اللَّهِ وَ عَدُوَّکُمْ وَ آخَرِينَ

آگے بڑھ گئے وہ کبھی مسلمانوں کو عاجز نہیں کرسکتے (۶۰) اور تم سب ان کے مقابلہ کے لئے امکانی قوت اور گھوڑوں کی صف بندی کا انتظام کرو جس سے اللہ کے دشمن - اپنے دشمن اور ان کے

مِنْ دُونِهِمْ لاَ تَعْلَمُونَهُمُ اللَّهُ يَعْلَمُهُمْ وَ مَا تُنْفِقُوا مِنْ شَيْ‌ءٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ يُوَفَّ إِلَيْکُمْ وَ أَنْتُمْ لاَ تُظْلَمُونَ( ۶۰ )

علاوہ جن کو تم نہیں جانتے ہو اور اللہ جانتا ہے سب کو خوفزدہ کردو اور جو کچھ بھی راہ خدا میں خرچ کرو گے سب پورا پورا ملے گا اور تم پر کسی طرح کا ظلم نہیں کیا جائے گا

۱۸۵

وَ إِنْ جَنَحُوا لِلسَّلْمِ فَاجْنَحْ لَهَا وَ تَوَکَّلْ عَلَى اللَّهِ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ‌( ۶۱ ) وَ إِنْ يُرِيدُوا أَنْ يَخْدَعُوکَ فَإِنَّ

(۶۱) اور اگر وہ صلح کی طرف مائل ہوں تو تم بھی جھک جاؤ اور اللہ پر بھروسہ کرو کہ وہ سب کچھ سننے والا اور جاننے والا ہے (۶۲) اور اگر یہ آپ کو دھوکہ دینا چاہیں گے تو خدا

حَسْبَکَ اللَّهُ هُوَ الَّذِي أَيَّدَکَ بِنَصْرِهِ وَ بِالْمُؤْمِنِينَ‌( ۶۲ ) وَ أَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ لَوْ أَنْفَقْتَ مَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعاً

آپ کے لئے کافی ہے -اس نے آپ کی تائید ,اپنی نصرت اور صاحبان ایمان کے ذریعہ کی ہے (۶۳) اور ان کے دلوں میں محبّت پیدا کردی ہے کہ اگر آپ ساری دنیا خرچ کردیتے تو بھی

مَا أَلَّفْتَ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ وَ لٰکِنَّ اللَّهَ أَلَّفَ بَيْنَهُمْ إِنَّهُ عَزِيزٌ حَکِيمٌ‌( ۶۳ ) يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ حَسْبُکَ اللَّهُ وَ مَنِ اتَّبَعَکَ

ان کے دلوں میں باہمی الفت نہیں پیدا کرسکتے تھے لیکن خدا نے یہ الفت و محبّت پیدا کردی ہے کہ وہ ہر شے پر غالب اور صاحب حکمت ہے (۶۴) اے پیغمبر آپ کے لئے خدا اور وہ مومنین کافی ہیں جو آپ کا اتباع

مِنَ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۶۴ ) يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ حَرِّضِ الْمُؤْمِنِينَ عَلَى الْقِتَالِ إِنْ يَکُنْ مِنْکُمْ عِشْرُونَ صَابِرُونَ يَغْلِبُوا مِائَتَيْنِ

کرنے والے ہیں (۶۵) اے پیغمبر آپ لوگوں کو جہاد پر آمادہ کریں اگر ان میں بیس بھی صبر کرنے والے ہوں گے تو دو سو پر غالب آجائیں گے

وَ إِنْ يَکُنْ مِنْکُمْ مِائَةٌ يَغْلِبُوا أَلْفاً مِنَ الَّذِينَ کَفَرُوا بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَ يَفْقَهُونَ‌( ۶۵ ) الْآنَ خَفَّفَ اللَّهُ عَنْکُمْ وَ عَلِمَ

اور اگر سو ہوں گے تو ہزاروں کافروں پر غالب آجائیں گے اس لئے کہ کفاّر سمجھدار قوم نہیں ہیں (۶۶) اب اللہ نے تمہارا بار ہلکا کردیا ہے اور اس نے دیکھ لیا ہے

أَنَّ فِيکُمْ ضَعْفاً فَإِنْ يَکُنْ مِنْکُمْ مِائَةٌ صَابِرَةٌ يَغْلِبُوا مِائَتَيْنِ وَ إِنْ يَکُنْ مِنْکُمْ أَلْفٌ يَغْلِبُوا أَلْفَيْنِ بِإِذْنِ اللَّهِ وَ اللَّهُ

کہ تم میں کمزوری پائی جاتی ہے تو اگرتم میں سو بھی صبر کرنے والے ہوں گے تو دو سو پر غالب آجائیں گے اور اگر ہزار ہوں گے تو بحکم خدا دو ہزار پر غالب آجائیں گے اور اللہ

مَعَ الصَّابِرِينَ‌( ۶۶ ) مَا کَانَ لِنَبِيٍّ أَنْ يَکُونَ لَهُ أَسْرَى حَتَّى يُثْخِنَ فِي الْأَرْضِ تُرِيدُونَ عَرَضَ الدُّنْيَا وَ اللَّهُ يُرِيدُ

صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے (۶۷) کسی نبی کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ قیدی بنا کر رکھے جب تک زمین میں جہاد کی سختیوں کا سامنا نہ کرے .تم لوگ تو صرف مال دنیا چاہتے ہو جب کہ اللہ

الْآخِرَةَ وَ اللَّهُ عَزِيزٌ حَکِيمٌ‌( ۶۷ ) لَوْ لاَ کِتَابٌ مِنَ اللَّهِ سَبَقَ لَمَسَّکُمْ فِيمَا أَخَذْتُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ‌( ۶۸ ) فَکُلُوا

آخرت چاہتا ہے اور وہی صاحبِ عزّت و حکمت ہے (۶۸) اگر خدا کی طرف سے پہلے فیصلہ نہ ہوچکا ہوتا تو تم لوگوں نے جو فدیہ لے لیا تھا اس پر عذابِ عظیم نازل ہوجاتا (۶۹) پس اب جو مال غنیمت حاصل کرلیا ہے اسے کھاؤ

مِمَّا غَنِمْتُمْ حَلاَلاً طَيِّباً وَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۶۹ )

کہ وہ حلال اور پاکیزہ ہے اور تقوٰی الٰہی اختیار کرو کہ اللہ بہت بخشنے والا اور مہربان ہے

۱۸۶

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِمَنْ فِي أَيْدِيکُمْ مِنَ الْأَسْرَى إِنْ يَعْلَمِ اللَّهُ فِي قُلُوبِکُمْ خَيْراً يُؤْتِکُمْ خَيْراً مِمَّا أُخِذَ مِنْکُمْ وَ يَغْفِرْ

(۷۰) اے پیغمبر اپنے ہاتھ کے قیدیوں سے کہہ دیجئے کہ اگر خدا تمہارے دلوں میں نیکی دیکھے گا تو جو مال تم سے لے لیا گیا ہے اس سے بہتر نیکی تمہیں عطا کردے گا اور تمہیں معاف کردے گا کہ

لَکُمْ وَ اللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۷۰ ) وَإِنْ يُرِيدُوا خِيَانَتَکَ فَقَدْ خَانُوا اللَّهَ مِنْ قَبْلُ فَأَمْکَنَ مِنْهُمْ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَکِيمٌ‌( ۷۱ )

وہ بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے (۷۱) اور اگر یہ آپ سے خیانت کرنا چاہتے ہیں تو اس سے پہلے خدا سے خیانت کرچکے ہیں جس کے بعد خدا نے ان پر قابو عطا کردیا کہ وہ سب کچھ جاننے والا اور صاحبِ حکمت ہے

إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَ هَاجَرُوا وَ جَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَ أَنْفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَ الَّذِينَ آوَوْا وَ نَصَرُوا أُولٰئِکَ

(۷۲) بیشک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے ہجرت کی اور راہ خدا میں اپنے جان و مال سے جہاد کیا اور جنہوں نے پناہ دی اور مدد کی یہ سب آپس میں

بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ وَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ لَمْ يُهَاجِرُوا مَا لَکُمْ مِنْ وَلاَيَتِهِمْ مِنْ شَيْ‌ءٍ حَتَّى يُهَاجِرُوا وَ إِنِ

ایک دوسرے کے ولی ہیں اور جن لوگوں نے ایمان اختیار کرکے ہجرت نہیں کی ان کی ولایت سے آپ کا کوئی تعلق نہیں ہے جب تک ہجرت نہ کریں اور اگر

اسْتَنْصَرُوکُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْکُمُ النَّصْرُ إِلاَّ عَلَى قَوْمٍ بَيْنَکُمْ وَ بَيْنَهُمْ مِيثَاقٌ وَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ( ۷۲ )

دین کے معاملہ میں تم سے مدد مانگیں تو تمہارا فرض ہے کہ مدد کردو علاوہ اس قوم کے مقابلہ کے جس سے تمہارا معاہدہ ہوچکا ہے کہ اللہ تمہارے اعمال کو خوب دیکھنے والا ہے

وَ الَّذِينَ کَفَرُوا بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ إِلاَّ تَفْعَلُوهُ تَکُنْ فِتْنَةٌ فِي الْأَرْضِ وَ فَسَادٌ کَبِيرٌ( ۷۳ ) وَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ

(۷۳) جو لوگ کفر والے ہیں وہ آپس میں ایک دوسرے کے مددگار ہیں اور اگر تم ایمان والوں کی مدد نہ کرو گے تو زمین میں فتنہ اور عظیم فساد برپا ہوجائے گا (۷۴) اور جن لوگوں نے ایمان اختیار کیا اور

هَاجَرُوا وَ جَاهَدُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَ الَّذِينَ آوَوْا وَ نَصَرُوا أُولٰئِکَ هُمُ الْمُؤْمِنُونَ حَقّاً لَهُمْ مَغْفِرَةٌ وَ رِزْقٌ کَرِيمٌ‌( ۷۴ )

ہجرت کی اور راہ خدا میں جہاد کیا اور پناہ دی اور نصرت کی وہی درحقیقت واقعی مومن ہیں اور ان ہی کے لئے مغفرت اور باعزّت رزق ہے

وَ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْ بَعْدُ وَ هَاجَرُوا وَ جَاهَدُوا مَعَکُمْ فَأُولٰئِکَ مِنْکُمْ وَ أُولُوا الْأَرْحَامِ بَعْضُهُمْ أَوْلَى

(۷۵) اور جو لوگ بعد میں ایمان لے آئے اور ہجرت کی اور آپ کے ساتھ جہاد کیا وہ بھی تم ہی میں سے ہیں اور قرابتدار کتابِ خدا میں سب آپس میں

بِبَعْضٍ فِي کِتَابِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۷۵ )

ایک دوسرے سے زیادہ اوّلیت اور قربت رکھتے ہیں بیشک اللہ ہر شے کا بہترین جاننے والا ہے

۱۸۷

( سورة التوبة)

بَرَاءَةٌ مِنَ اللَّهِ وَ رَسُولِهِ إِلَى الَّذِينَ عَاهَدْتُمْ مِنَ الْمُشْرِکِينَ‌( ۱ )

(۱) مسلمانو جن مشرکین سے تم نے عہد و پیمان کیا تھا اب ان سے خدا و رسول کی طرف سے مکمل بیزاری کا اعلان ہے

فَسِيحُوا فِي الْأَرْضِ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَ اعْلَمُوا أَنَّکُمْ غَيْرُ مُعْجِزِي اللَّهِ وَ أَنَّ اللَّهَ مُخْزِي الْکَافِرِينَ‌( ۲ ) وَ أَذَانٌ مِنَ

(۲) لہذا کافرو !چار مہینے تک آزادی سے زمین میں سیر کرو اور یہ یاد رکھو کہ خدا سے بچ کر نہیں جاسکتے اور خدا کافروں کو ذلیل کرنے والا ہے (۳) اور

اللَّهِ وَ رَسُولِهِ إِلَى النَّاسِ يَوْمَ الْحَجِّ الْأَکْبَرِ أَنَّ اللَّهَ بَرِي‌ءٌ مِنَ الْمُشْرِکِينَ وَ رَسُولُهُ فَإِنْ تُبْتُمْ فَهُوَ خَيْرٌ لَکُمْ وَ إِنْ

اللہ و رسول کی طرف سے حج اکبر کے دن انسانوں کے لئے اعلانِ عام ہے کہ اللہ اور اس کے رسول دونوں مشرکین سے بیزار ہیں لہذا اگر تم توبہ کرلو گے تو تمہارے حق میں بہتر ہے اور اگر

تَوَلَّيْتُمْ فَاعْلَمُوا أَنَّکُمْ غَيْرُ مُعْجِزِي اللَّهِ وَ بَشِّرِ الَّذِينَ کَفَرُوا بِعَذَابٍ أَلِيمٍ‌( ۳ ) إِلاَّ الَّذِينَ عَاهَدْتُمْ مِنَ الْمُشْرِکِينَ

انحراف کیا تو یاد رکھنا کہ تم اللہ کو عاجز نہیں کرسکتے ہو اور پیغمبر آپ کافروں کو دردناک عذاب کی بشارت دے دیجئے (۴) علاوہ ان افراد کے جن سے تم مسلمانوں نے معاہدہ کررکھا ہے

ثُمَّ لَمْ يَنْقُصُوکُمْ شَيْئاً وَ لَمْ يُظَاهِرُوا عَلَيْکُمْ أَحَداً فَأَتِمُّوا إِلَيْهِمْ عَهْدَهُمْ إِلَى مُدَّتِهِمْ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَّقِينَ‌( ۴ )

اور انہوں نے کوئی کوتاہی نہیں کی ہے اور تمہارے خلاف ایک دوسرے کی مدد نہیں کی ہے تو چار مہینے کے بجائے جو مدّت طے کی ہے اس وقت تک عہد کو پورا کرو کہ خدا تقویٰ اختیار کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے

فَإِذَا انْسَلَخَ الْأَشْهُرُ الْحُرُمُ فَاقْتُلُوا الْمُشْرِکِينَ حَيْثُ وَجَدْتُمُوهُمْ وَ خُذُوهُمْ وَ احْصُرُوهُمْ وَ اقْعُدُوا لَهُمْ کُلَّ مَرْصَدٍ

(۵) پھر جب یہ محترم مہینے گزر جائیں تو کفاّر کو جہاں پاؤ قتل کردو اور گرفت میں لے لو اور قید کردو اور ہر راستہ اور گزر گاہ پر ان کے لئے بیٹھ جاؤ اور راستہ تنگ کردو -

فَإِنْ تَابُوا وَ أَقَامُوا الصَّلاَةَ وَ آتَوُا الزَّکَاةَ فَخَلُّوا سَبِيلَهُمْ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۵ ) وَ إِنْ أَحَدٌ مِنَ الْمُشْرِکِينَ

پھر اگر توبہ کرلیں اور نماز قائم کریں اور زکاتادا کریں تو ان کا راستہ چھوڑ دو کہ خدا بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے(۷) اور اگر مشرکین میں کوئی تم سے

اسْتَجَارَکَ فَأَجِرْهُ حَتَّى يَسْمَعَ کَلاَمَ اللَّهِ ثُمَّ أَبْلِغْهُ مَأْمَنَهُ ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۶ )

پناہ مانگے تو اسے پناہ دے دو تاکہ وہ کتاب خدا سن ے اس کے بعد اسے آزاد کرکے جہاں اس کی پناہ گاہ ہو وہاں تک پہنچا دو اور یہ مراعات اس لئے ہے کہ یہ جاہل قوم حقائق سے آشنا نہیں ہے

۱۸۸

کَيْفَ يَکُونُ لِلْمُشْرِکِينَ عَهْدٌ عِنْدَ اللَّهِ وَ عِنْدَ رَسُولِهِ إِلاَّ الَّذِينَ عَاهَدْتُمْ عِنْدَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ فَمَا اسْتَقَامُوا لَکُمْ

(۷) اللہ و رسول کے نزدیک عہد شکن مشرکین کا کوئی عہد و پیمان کس طرح قائم رہ سکتا ہے ہاں اگر تم لوگوں نے کسی سے مسجد الحرام کے نزدیک عہد کرلیا ہے تو جب تک وہ لوگ اپنے عہد پر قائم

فَاسْتَقِيمُوا لَهُمْ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَّقِينَ‌( ۷ ) کَيْفَ وَ إِنْ يَظْهَرُوا عَلَيْکُمْ لاَ يَرْقُبُوا فِيکُمْ إِلاًّ وَ لاَ ذِمَّةً يُرْضُونَکُمْ

رہیں تم بھی قائم رہو کہ اللہ متقی اور پرہیزگار افراد کو دوست رکھتا ہے (۸) ان کے ساتھ کس طرح رعایت کی جائے جب کہ یہ تم پر غالب آجائیں تو نہ کسی ہمسائگی اور قرابت کی نگرانی کریں گے اور نہ کوئی عہد و پیمان دیکھیں گے -

بِأَفْوَاهِهِمْ وَ تَأْبَى قُلُوبُهُمْ وَ أَکْثَرُهُمْ فَاسِقُونَ‌( ۸ ) اشْتَرَوْا بِآيَاتِ اللَّهِ ثَمَناً قَلِيلاً فَصَدُّوا عَنْ سَبِيلِهِ إِنَّهُمْ سَاءَ مَا

یہ تو صرف زبانی تم کو خوش کررہے ہیں ورنہ ان کا دل قطعی منکر ہے اور ان کی اکثریت فاسق اور بدعہد ہے (۹) انہوں نے آیات االٰہیہ کے بدلے بہت تھوڑی منفعت کو لے لیا ہے اور اب راہ خدا سے روک رہے ہیں -

کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۹ ) لاَ يَرْقُبُونَ فِي مُؤْمِنٍ إِلاًّ وَ لاَ ذِمَّةً وَ أُولٰئِکَ هُمُ الْمُعْتَدُونَ‌( ۱۰ ) فَإِنْ تَابُوا وَ أَقَامُوا

یہ بہت برا کام کررہے ہیں (۱۰) یہ کسی مومن کے بارے میں کسی قرابت یا قول و اقرار کی پرواہ نہیں کرتے ہیں یہ صرف زیادتی کرنے والے لوگ ہیں (۱۱) پھر بھی اگر یہ توبہ کرلیں اور

الصَّلاَةَ وَ آتَوُا الزَّکَاةَ فَإِخْوَانُکُمْ فِي الدِّينِ وَ نُفَصِّلُ الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ‌( ۱۱ ) وَ إِنْ نَکَثُوا أَيْمَانَهُمْ مِنْ بَعْدِ

نماز قائم کریں اور زکوٰ ِ ادا کریں تو دین میں تمہارے بھائی ہیں اور ہم صاحبان علم کے لئے اپنی آیات کو تفصیل کے ساتھ بیان کرتے رہتے ہیں

(۱۲) اور اگر یہ عہد کے بعد بھی اپنی قسموں کو توڑ دیں اور

عَهْدِهِمْ وَ طَعَنُوا فِي دِينِکُمْ فَقَاتِلُوا أَئِمَّةَ الْکُفْرِ إِنَّهُمْ لاَ أَيْمَانَ لَهُمْ لَعَلَّهُمْ يَنْتَهُونَ‌( ۱۲ ) أَ لاَ تُقَاتِلُونَ قَوْماً

دین میں طعنہ زنی کریں تو کفر کے سربراہوں سے کھل کر جہاد کرو کہ ان کی قسموں کا کوئی اعتبار نہیں ہے شاید یہ اسی طرح اپنی حرکتوں سے باز آجائیں (۱۳) کیا تم اس قوم سے جہاد نہ کرو گے

نَکَثُوا أَيْمَانَهُمْ وَهَمُّوا بِإِخْرَاجِ الرَّسُولِ وَهُمْ بَدَءُوکُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ أَ تَخْشَوْنَهُمْ فَاللَّهُ أَحَقُّ أَنْ تَخْشَوْهُ إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۱۳ )

جس نے اپنے عہد و پیمان کو توڑ دیا ہے اور رسول کو وطن سے نکال دینے کا ارادہ بھی کرلیا ہے اور تمہارے مقابلہ میں مظالم کی پہل بھی کی ہے -کیا تم ان سے ڈرتے ہو تو خدا زیادہ حقدار ہے کہ اس کا خوف پیدا کرو اگر تم صاحب ایمان ہو

۱۸۹

قَاتِلُوهُمْ يُعَذِّبْهُمُ اللَّهُ بِأَيْدِيکُمْ وَ يُخْزِهِمْ وَ يَنْصُرْکُمْ عَلَيْهِمْ وَ يَشْفِ صُدُورَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ‌( ۱۴ ) وَ يُذْهِبْ غَيْظَ

(۱۴) ان سے جنگ کرو اللہ انہیں تمہارے ہاتھوں سے سزا دے گا اور رسوا کرے گا اور تمہیں ان پر فتح عطا کرے گا اور صاحب ایمان قوم کے دلوں کو ٹھنڈا کردے گا (۱۵) اور ان کے دلوں کا غصّہ دور کردے

قُلُوبِهِمْ وَ يَتُوبُ اللَّهُ عَلَى مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ حَکِيمٌ‌( ۱۵ ) أَمْ حَسِبْتُمْ أَنْ تُتْرَکُوا وَ لَمَّا يَعْلَمِ اللَّهُ الَّذِينَ

گا اور اللہ جس کی توبہ کو چاہتا ہے قبول کرلیتا ہے کہ وہ صاحبِ علم بھی ہے اور صاحب حکمت بھی ہے (۱۶) کیا تمہارا خیال یہ ہے کہ تم کو اسی طرح چھوڑ دیا جائے گا جب کہ اللہ نے ابھی یہ بھی نہیں دیکھا ہے کہ

جَاهَدُوا مِنْکُمْ وَ لَمْ يَتَّخِذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ وَ لاَ رَسُولِهِ وَ لاَ الْمُؤْمِنِينَ وَلِيجَةً وَ اللَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ‌( ۱۶ )

تم میں جہاد کرنے والے کون لوگ ہیں جنہوں نے خدا -رسول اور صاحبان ایمان کو چھوڑ کر کسی کو دوست نہیں بنایا ہے اور اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے

مَا کَانَ لِلْمُشْرِکِينَ أَنْ يَعْمُرُوا مَسَاجِدَ اللَّهِ شَاهِدِينَ عَلَى أَنْفُسِهِمْ بِالْکُفْرِ أُولٰئِکَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ وَ فِي النَّارِ

(۱۷) یہ کام مشرکین کا نہیں ہے کہ وہ مساجد خدا کو آباد کریں جب کہ وہ خود اپنے نفس کے کفر کے گواہ ہیں -ان کے اعمال برباد ہیں اور وہ جہّنم میں

هُمْ خَالِدُونَ‌( ۱۷ ) إِنَّمَا يَعْمُرُ مَسَاجِدَ اللَّهِ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ وَ أَقَامَ الصَّلاَةَ وَ آتَى الزَّکَاةَ وَ لَمْ يَخْشَ

ہمیشہ رہنے والے ہیں (۱۸) اللہ کی مسجدوں کو صرف وہ لوگ آباد کرتے ہیں جن کا ایمان اللہ اور روز آخرت پر ہے اور جنہوں نے نماز قائم کی ہے زکاتادا کی ہے اور

إِلاَّ اللَّهَ فَعَسَى أُولٰئِکَ أَنْ يَکُونُوا مِنَ الْمُهْتَدِينَ‌( ۱۸ ) أَ جَعَلْتُمْ سِقَايَةَ الْحَاجِّ وَ عِمَارَةَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ کَمَنْ

سوائے خدا کے کسی سے نہیں ڈرے یہی وہ لوگ ہیں جو عنقریب ہدایت یافتہ لوگوں میں شمار کئے جائیں گے (۱۹) کیا تم نے حاجیوں کے پانی پلانے اور مسجد الحرام کی آبادی کو اس کا جیسا سمجھ لیا ہے

آمَنَ بِاللَّهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ وَ جَاهَدَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ لاَ يَسْتَوُونَ عِنْدَ اللَّهِ وَ اللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ‌( ۱۹ ) الَّذِينَ

جو اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہے اور راہ خدا میں جہاد کرتا ہے -ہرگز یہ دونوں اللہ کے نزدیک برابر نہیں ہوسکتے اور اللہ ظالم قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے (۲۰) بیشک

آمَنُوا وَ هَاجَرُوا وَ جَاهَدُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ بِأَمْوَالِهِمْ وَ أَنْفُسِهِمْ أَعْظَمُ دَرَجَةً عِنْدَ اللَّهِ وَ أُولٰئِکَ هُمُ الْفَائِزُونَ‌( ۲۰ )

جو لوگ ایمان لے آئے اور انہوں نے ہجرت کی اور راہ خدا میں جان اور مال سے جہاد کیا وہ اللہ کے نزدیک عظیم درجہ کے مالک ہیں اور درحقیقت وہی کامیاب بھی ہیں

۱۹۰

يُبَشِّرُهُمْ رَبُّهُمْ بِرَحْمَةٍ مِنْهُ وَ رِضْوَانٍ وَ جَنَّاتٍ لَهُمْ فِيهَا نَعِيمٌ مُقِيمٌ‌( ۲۱ ) خَالِدِينَ فِيهَا أَبَداً إِنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ أَجْرٌ

(۲۱) اللہ ان کو اپنی رحمت ,رضامندی اور باغات کی بشارت دیتا ہے جہاں ان کے لئے دائمی نعمتیں ہوں گی (۲۲) وہ ان ہی باغات میں ہمیشہ رہیں گے کہ اللہ کے پاس

عَظِيمٌ‌( ۲۲ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَّخِذُوا آبَاءَکُمْ وَ إِخْوَانَکُمْ أَوْلِيَاءَ إِنِ اسْتَحَبُّوا الْکُفْرَ عَلَى الْإِيمَانِ وَ مَنْ

عظیم ترین اجر ہے (۲۳) ایمان والو خبردار اپنے باپ دادا اور بھائیوں کو اپنا دوست نہ بناؤ اگر وہ ایمان کے مقابلہ میں کفر کو دوست رکھتے ہوں اور جو شخص

يَتَوَلَّهُمْ مِنْکُمْ فَأُولٰئِکَ هُمُ الظَّالِمُونَ‌( ۲۳ ) قُلْ إِنْ کَانَ آبَاؤُکُمْ وَ أَبْنَاؤُکُمْ وَ إِخْوَانُکُمْ وَ أَزْوَاجُکُمْ وَ عَشِيرَتُکُمْ

بھی ایسے لوگوں کو اپنا دوست بنائے گا وہ ظالموں میں شمار ہوگا (۲۴) پیغمبرآپ کہہ دیجئے کہ اگر تمہارے باپ داداً اولادً برادران ,ازواج ,عشیرہ و قبیلہ اور

وَ أَمْوَالٌ اقْتَرَفْتُمُوهَا وَ تِجَارَةٌ تَخْشَوْنَ کَسَادَهَا وَمَسَاکِنُ تَرْضَوْنَهَا أَحَبَّ إِلَيْکُمْ مِنَ اللَّهِ وَ رَسُولِهِ وَ جِهَادٍ فِي سَبِيلِهِ

وہ اموال جنہیں تم نے جمع کیا ہے اور وہ تجارت جس کے خسارہ کی طرف سے فکرمند رہتے ہو اور وہ مکانات جنہیں پسند کرتے ہو تمہاری نگاہ میں اللہ ًاس کے رسول اور راہ خدا میں جہاد سے

فَتَرَبَّصُوا حَتَّى يَأْتِيَ اللَّهُ بِأَمْرِهِ وَاللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ‌( ۲۴ ) لَقَدْ نَصَرَکُمُ اللَّهُ فِي مَوَاطِنَ کَثِيرَةٍ وَ يَوْمَ حُنَيْنٍ إِذْ

زیادہ محبوب ہیں تو وقت کا انتظار کرو یہاں تک کہ امر الہی آجائے اور اللہ فاسق قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے (۲۵) بیشک اللہ نے کثیر مقامات پر تمہاری مدد کی ہے اور حنین کے دن

أَعْجَبَتْکُمْ کَثْرَتُکُمْ فَلَمْ تُغْنِ عَنْکُمْ شَيْئاً وَ ضَاقَتْ عَلَيْکُمُ الْأَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ ثُمَّ وَلَّيْتُمْ مُدْبِرِينَ‌( ۲۵ ) ثُمَّ أَنْزَلَ اللَّهُ

بھی جب تمہیں اپنی کثرت پر ناز تھا لیکن اس نے تمہیں کوئی فائدہ نہیں پہنچایا اور تمہارے لئے زمین اپنی وسعتوں سمیت تنگ ہوگئی اور اس کے بعد تم پیٹھ پھیر کر بھاگ نکلے (۲۶) پھر اس کے

سَکِينَتَهُ عَلَى رَسُولِهِ وَعَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَ أَنْزَلَ جُنُوداً لَمْ تَرَوْهَا وَ عَذَّبَ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ ذٰلِکَ جَزَاءُ الْکَافِرِينَ‌( ۲۶ )

بعد خدا نے اپنے رسول اور صاحبان ایمان پر سکون نازل کیا اور وہ لشکر بھیجے جنہیں تم نے نہیں دیکھا اور کفر اختیار کرنے والوں پر

عذاب نازل کیا یہی کافرین کی جزا اور ان کا انجام ہے

۱۹۱

ثُمَّ يَتُوبُ اللَّهُ مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ عَلَى مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۲۷ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْمُشْرِکُونَ نَجَسٌ

(۲۷) اس کے بعد خدا جس کی چاہے گا توبہ قبول کرلے گا وہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے (۲۸) ایمان والو !مشرکین صرف نجاست ہیں

فَلاَ يَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ هٰذَا وَ إِنْ خِفْتُمْ عَيْلَةً فَسَوْفَ يُغْنِيکُمُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ إِنْ شَاءَ إِنَّ اللَّهَ

لہذا خبردار اس سال کے بعد مسجدالحرام میں داخل نہ ہونے پائیں اور اگر تمہیں غربت کا خوف ہے تو عنقریب خدا چاہے گا تو اپنے فضل و کرم سے تمہیں غنی بنادے گا کہ وہ

عَلِيمٌ حَکِيمٌ‌( ۲۸ ) قَاتِلُوا الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ لاَ بِالْيَوْمِ الْآخِرِ وَ لاَ يُحَرِّمُونَ مَا حَرَّمَ اللَّهُ وَ رَسُولُهُ وَ لاَ

صاحب علم بھی ہے اور صاحب حکمت بھی ہے (۲۹) ان لوگوں سے جہاد کرو جو خدا اور روز آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور جس چیز کو خدا و رسول نے حرام قرار دیا ہے اسے حرام نہیں سمجھتے

يَدِينُونَ دِينَ الْحَقِّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ حَتَّى يُعْطُوا الْجِزْيَةَ عَنْ يَدٍ وَ هُمْ صَاغِرُونَ‌( ۲۹ ) وَ قَالَتِ الْيَهُودُ

اور اہل کتاب ہوتے ہوئے بھی دین حق کا التزام نہیں کرتے یہاں تک کہ اپنے ہاتھوں سے ذلّت کے ساتھ تمہارے سامنے جزیہ پیش کرنے پر آمادہ ہوجائیں (۳۰) اور یہودیوں کا کہنا ہے

عُزَيْرٌ ابْنُ اللَّهِ وَ قَالَتِ النَّصَارَى الْمَسِيحُ ابْنُ اللَّهِ ذٰلِکَ قَوْلُهُمْ بِأَفْوَاهِهِمْ يُضَاهِئُونَ قَوْلَ الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْ قَبْلُ

کہ عزیر اللہ کے بیٹے ہیں اور نصارٰی کہتے ہیں کہ مسیح اللہ کے بیٹے ہیں یہ سب ان کی زبانی باتیں ہیں-ان باتوں میں یہ بالکل ان کے مثل ہیں جو ان کے پہلے کفار کہا کرتے تھے ,

قَاتَلَهُمُ اللَّهُ أَنَّى يُؤْفَکُونَ‌( ۳۰ ) اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَ رُهْبَانَهُمْ أَرْبَاباً مِنْ دُونِ اللَّهِ وَ الْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ وَ مَا أُمِرُوا

اللہ ان سب کو قتل کرے یہ کہاں بہکے چلے جارہے ہیں (۳۱) ان لوگوں نے اپنے عالموں اور راہبوں اور مسیح بن مریم کو خدا کو چھوڑ کر اپنا رب بنالیا ہے حالانکہ انہیں

إِلاَّ لِيَعْبُدُوا إِلٰهاً وَاحِداً لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ سُبْحَانَهُ عَمَّا يُشْرِکُونَ‌( ۳۱ )

صرف خدائے یکتا کی عبادت کا حکم دیا گیا تھا جس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے وہ واحد و بے نیاز ہے اور ان کے مشرکانہ خیالات سے پاک و پاکیزہ ہے

۱۹۲

يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَ يَأْبَى اللَّهُ إِلاَّ أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ وَ لَوْ کَرِهَ الْکَافِرُونَ‌( ۳۲ ) هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ

(۳۲) یہ لوگ چاہتے ہیں کہ نور خدا کواپنے منہ سے پھونک مار کر بجھا دیں حالانکہ خدا اس کے علاوہ کچھ ماننے کے لئے تیار نہیں ہے کہ وہ اپنے نور کو تمام کردے چاہے کافروں کو یہ کتنا ہی برا کیوںنہ لگے (۳۳) وہ خدا وہ ہے جس

رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَ دِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ کُلِّهِ وَ لَوْ کَرِهَ الْمُشْرِکُونَ‌( ۳۳ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ کَثِيراً

نے اپنے رسول کو ہدایت اور دینِ حق کے ساتھ بھیجا تاکہ اپنے دین کو تمام ادیان پر غالب بنائے چاہے مشرکین کو کتنا ہی ناگوار کیوں نہ ہو (۳۴) ایمان والو نصارٰی کے بہت سے

مِنَ الْأَحْبَارِ وَ الرُّهْبَانِ لَيَأْکُلُونَ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَ يَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ وَ الَّذِينَ يَکْنِزُونَ الذَّهَبَ وَ

علمائ اور راہب ,لوگوں کے اموال کو ناجائز طریقہ سے کھاجاتے ہیں اور لوگوں کو راہ خدا سے روکتے ہیں اور جو لوگ سونے

الْفِضَّةَ وَ لاَ يُنْفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَبَشِّرْهُمْ بِعَذَابٍ أَلِيمٍ‌( ۳۴ ) يَوْمَ يُحْمَى عَلَيْهَا فِي نَارِ جَهَنَّمَ فَتُکْوَى بِهَا

چاندی کا ذخیرہ کرتے ہیں اور اسے راہ خدا میں خرچ نہیں کرتے پیغمبر,آپ انہیں دردناک عذاب کی بشارت دے دیں (۳۵) جس دن وہ سونا چاندی آتش جہنّم میں تپایا جائے گا

جِبَاهُهُمْ وَ جُنُوبُهُمْ وَ ظُهُورُهُمْ هٰذَا مَا کَنَزْتُمْ لِأَنْفُسِکُمْ فَذُوقُوا مَا کُنْتُمْ تَکْنِزُونَ‌( ۳۵ ) إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِنْدَ

اور اس سے ان کی پیشانیوں اور ان کے پہلوؤں اور پشت کو داغا جائے گا کہ یہی وہ ذخیرہ ہے جو تم نے اپنے لئے جمع کیا تھا اب اپنے خزانوں اور ذخیروں کا مزہ چکھو (۳۶) بیشک مہینوں کی تعداد اللہ کے نزدیک

اللَّهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْراً فِي کِتَابِ اللَّهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ذٰلِکَ الدِّينُ الْقَيِّمُ فَلاَ

کتابِ خدا میں اس دن سے بارہ ہے جس دن اس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے -ان میں سے چار مہینے محترم ہیں اور یہی سیدھا اور مستحکم دین ہے لہٰذا خبردار ان مہینوں میں

تَظْلِمُوا فِيهِنَّ أَنْفُسَکُمْ وَ قَاتِلُوا الْمُشْرِکِينَ کَافَّةً کَمَا يُقَاتِلُونَکُمْ کَافَّةً وَ اعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ مَعَ الْمُتَّقِينَ‌( ۳۶ )

اپنے اوپر ظلم نہ کرنا اور تمام مشرکین سے اسی طرح جہاد کرنا جس طرح وہ تم سے جنگ کرتے ہیں اور یہ یاد رکھنا کہ خدا صرف متقی اور پرہیزگار لوگوں کے ساتھ ہے

۱۹۳

إِنَّمَا النَّسِي‌ءُ زِيَادَةٌ فِي الْکُفْرِ يُضَلُّ بِهِ الَّذِينَ کَفَرُوا يُحِلُّونَهُ عَاماً وَ يُحَرِّمُونَهُ عَاماً لِيُوَاطِئُوا عِدَّةَ مَا حَرَّمَ اللَّهُ

(۳ ۷ ) محترم مہینوں میں تقدیم و تاخیر کفر میں ایک قسم کی زیادتی ہے جس کے ذریعہ کفاّر کو گمراہ کیا جاتا ہے کہ وہ ایک سال اسے حلال بنالیتے ہیں اور دوسرے سال حرام کردیتے ہیں تاکہ اتنی تعداد برابر ہوجائے جتنی خدا نے حرام کی ہے اور حرام

فَيُحِلُّوا مَا حَرَّمَ اللَّهُ زُيِّنَ لَهُمْ سُوءُ أَعْمَالِهِمْ وَ اللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْکَافِرِينَ‌( ۳۷ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا مَا لَکُمْ

خدا حلال بھی ہوجائے ان کے بدترین اعمال کو ان کی نگاہ میں آراستہ کردیا گیا ہے اور اللہ کافر قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے (۳۸) ایمان والو تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ

إِذَا قِيلَ لَکُمُ انْفِرُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ اثَّاقَلْتُمْ إِلَى الْأَرْضِ أَ رَضِيتُمْ بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا مِنَ الْآخِرَةِ فَمَا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا

جب تم سے کہا گیا کہ راہ خدا میں جہاد کے لئے نکلو تو تم زمین سے چپک کر رہ گئے کیا تم آخرت کے بدلے زندگانی دنیا سے راضی ہوگئے ہو تو یاد رکھو کہ

فِي الْآخِرَةِ إِلاَّ قَلِيلٌ‌( ۳۸ ) إِلاَّ تَنْفِرُوا يُعَذِّبْکُمْ عَذَاباً أَلِيماً وَ يَسْتَبْدِلْ قَوْماً غَيْرَکُمْ وَ لاَ تَضُرُّوهُ شَيْئاً وَ اللَّهُ عَلَى

آخرت میں اس متاع زندگانی دنیا کی حقیقت بہت قلیل ہے (۳۹) اگر تم راہ خدا میں نہ نکلو گے تو خدا تمہیں دردناک عذا میں مبتلا کرے گا اور تمہارے بدلے دوسری قوم کو لے آئے گا اور تم اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے ہو کہ

کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۳۹ ) إِلاَّ تَنْصُرُوهُ فَقَدْ نَصَرَهُ اللَّهُ إِذْ أَخْرَجَهُ الَّذِينَ کَفَرُوا ثَانِيَ اثْنَيْنِ إِذْ هُمَا فِي الْغَارِ إِذْ يَقُولُ

وہ ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے(۴۰) اگر تم پیغمبر کی مدد نہ کرو گے تو ان کی مدد خدا نے کی ہے اس وقت جب کفاّر نے انہیں وطن سے باہر نکال دیا اور وہ ایک شخص کے ساتھ نکلے اور دونوں غار میں تھے تو وہ

لِصَاحِبِهِ لاَ تَحْزَنْ إِنَّ اللَّهَ مَعَنَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ سَکِينَتَهُ عَلَيْهِ وَ أَيَّدَهُ بِجُنُودٍ لَمْ تَرَوْهَا وَ جَعَلَ کَلِمَةَ الَّذِينَ کَفَرُوا

اپنے ساتھی سے کہہ رہے تھے کہ رنج نہ کرو خدا ہمارے ساتھ ہے پھر خدا نے اپنی طرف سے اپنے پیغمبر پر سکون نازل کردیا اور ان کی تائید ان لشکروں سے کردی جنہیں تم نہ دیکھ سکے اور اللہ ہی نے کفاّر کے کلمہ کو

السُّفْلَى وَ کَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ الْعُلْيَا وَ اللَّهُ عَزِيزٌ حَکِيمٌ‌( ۴۰ )

پست بنادیا ہے اور اللہ کا کلمہ درحقیقت بہت بلند ہے کہ وہ صاحب عزت و غلبہ بھی ہے اور صاحب حکمت بھی ہے

۱۹۴

انْفِرُوا خِفَافاً وَ ثِقَالاً وَ جَاهِدُوا بِأَمْوَالِکُمْ وَ أَنْفُسِکُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ذٰلِکُمْ خَيْرٌ لَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌( ۴۱ )

(۴۱) مسلمانو !تم ہلکے ہو یا بھاری گھر سے نکل پڑو اور راہ خدا میں اپنے اموال اور نفوس سے جہاد کرو کہ یہی تمہارے حق میں خیر ہے اگرتم کچھ جانتے ہو

لَوْ کَانَ عَرَضاً قَرِيباً وَ سَفَراً قَاصِداً لاَتَّبَعُوکَ وَ لٰکِنْ بَعُدَتْ عَلَيْهِمُ الشُّقَّةُ وَ سَيَحْلِفُونَ بِاللَّهِ لَوِ اسْتَطَعْنَا

(۴۲) پیغمبر !اگر کوئی قریبی فائدہ یا آسان سفر ہوتا تو یہ ضرور تمہارا اتباع کرتے لیکن ان کے لئے دور کا سفر مشکل بن گیا ہے اور عنقریب یہ خدا کی قسم کھائیں گے کہ اگر ممکن ہوتا تو ہم ضرور

لَخَرَجْنَا مَعَکُمْ يُهْلِکُونَ أَنْفُسَهُمْ وَ اللَّهُ يَعْلَمُ إِنَّهُمْ لَکَاذِبُونَ‌( ۴۲ ) عَفَا اللَّهُ عَنْکَ لِمَ أَذِنْتَ لَهُمْ حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَکَ

آپ کے ساتھ نکل پڑتے -یہ اپنے نفس کو ہلاک کررہے ہیں اور خدا خوب جانتا ہے کہ یہ جھوٹے ہیں (۴۳) پیغمبر!خدا نے آپ سے درگزر کیا کہ آپ نے کیوں انہیں پیچھے رہ جانے کی اجازت دے دی بغیر یہ

الَّذِينَ صَدَقُوا وَ تَعْلَمَ الْکَاذِبِينَ‌( ۴۳ ) لاَ يَسْتَأْذِنُکَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ يُجَاهِدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَ

معلوم کئے کہ ان میں کون سچاّ ہے اور کون جھوٹا ہے (۴۴) جو لوگ اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہیں وہ ہرگز اپنے جان و مال سے جہاد کرنے کے خلاف اجازت

أَنْفُسِهِمْ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ بِالْمُتَّقِينَ‌( ۴۴ ) إِنَّمَا يَسْتَأْذِنُکَ الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ وَ ارْتَابَتْ قُلُوبُهُمْ

نہ طلب کریں گے کہ خدا صاحبانِ تقوٰی کو خوب جانتا ہے (۴۵) یہ اجازت صرف وہ لوگ طلب کرتے ہیں جن کا ایمان اللہ اور روز آخرت پر نہیں ہے اور ان کے

فَهُمْ فِي رَيْبِهِمْ يَتَرَدَّدُونَ‌( ۴۵ ) وَ لَوْ أَرَادُوا الْخُرُوجَ لَأَعَدُّوا لَهُ عُدَّةً وَ لٰکِنْ کَرِهَ اللَّهُ انْبِعَاثَهُمْ فَثَبَّطَهُمْ وَ قِيلَ

دلوں میں شبہ ہے اور وہ اسی شبہ میں چکّر کاٹ کررہے ہیں (۴۶) یہ اگر نکلنا چاہتے تو اس کے لئے سامان تیار کرتے لیکن خد اہی کو ان کا نکلنا پسند نہیں ہے اس لئے اس نے ان کے ارادوں کو کمزور رہنے دیا اور ان سے کہا گیا

اقْعُدُوا مَعَ الْقَاعِدِينَ‌( ۴۶ ) لَوْ خَرَجُوا فِيکُمْ مَا زَادُوکُمْ إِلاَّ خَبَالاً وَ لَأَوْضَعُوا خِلاَلَکُمْ يَبْغُونَکُمُ الْفِتْنَةَ وَ فِيکُمْ

کہ اب تم بیٹھنے والوں کے ساتھ بیٹھے رہو (۴۷) اگر یہ تمہارے درمیان نکل بھی پڑتے تو تمہاری وحشت میں اضافہ ہی کردیتے اور تمہارے درمیان فتنہ کی تلاش میں گھوڑے دوڑاتے پھرتے اور تم میں ایسے لوگ بھی تھے

سَمَّاعُونَ لَهُمْ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمِينَ( ۴۷ )

جو ان کی سننے والے بھی تھے اور اللہ تو ظالمین کو خوب جاننے والا ہے

۱۹۵

لَقَدِ ابْتَغَوُا الْفِتْنَةَ مِنْ قَبْلُ وَ قَلَّبُوا لَکَ الْأُمُورَ حَتَّى جَاءَ الْحَقُّ وَ ظَهَرَ أَمْرُ اللَّهِ وَ هُمْ کَارِهُونَ‌( ۴۸ ) وَ مِنْهُمْ

(۴۸) بیشک انہوں نے اس سے پہلے بھی فتنہ کی کوشش کی تھی اور تمہارے امور کو الٹ پلٹ دینا چاہا تھا یہاں تک کہ حق آگیا اور امر خدا واضح ہوگیا اگرچہ یہ لوگ اسے ناپسند کررہے تھے (۴۹) ان میں وہ لوگ

مَنْ يَقُولُ ائْذَنْ لِي وَ لاَ تَفْتِنِّي أَلاَ فِي الْفِتْنَةِ سَقَطُوا وَ إِنَّ جَهَنَّمَ لَمُحِيطَةٌ بِالْکَافِرِينَ‌( ۴۹ ) إِنْ تُصِبْکَ حَسَنَةٌ

بھی ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم کو اجازت دے دیجئے اور فتنہ میں نہ ڈالئے تو آگاہ ہوجاؤ کہ یہ واقعا فتنہ میں گر چکے ہیں اور جہنّم تو کافرین کو ہر طرف سے احاطہ کئے ہوئے ہے (۵۰) ان کا حال یہ ہے کہ آپ تک نیکی

تَسُؤْهُمْ وَ إِنْ تُصِبْکَ مُصِيبَةٌ يَقُولُوا قَدْ أَخَذْنَا أَمْرَنَا مِنْ قَبْلُ وَ يَتَوَلَّوْا وَ هُمْ فَرِحُونَ‌( ۵۰ ) قُلْ لَنْ يُصِيبَنَا إِلاَّ

آ تی ہے تو انہیں بری لگتی ہے اور کوئی مصیبت آجاتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم نے اپنا کام پہلے ہی ٹھیک کرلیا تھا اور خوش و خرم واپس چلے جاتے ہیں

(۵۱) آپ کہہ دیجئے کہ ہم تک وہی حالات آتے ہیں جو

مَا کَتَبَ اللَّهُ لَنَا هُوَ مَوْلاَنَا وَ عَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُونَ‌( ۵۱ ) قُلْ هَلْ تَرَبَّصُونَ بِنَا إِلاَّ إِحْدَى الْحُسْنَيَيْنِ وَ

خدا نے ہمارے حق میں لکھ دیئے ہیں وہی ہمارا مولا ہے اور صاحبان ایمان اسی پر توکّل اور اعتماد رکھتے ہیں (۵۲) آپ کہہ دیجئے کہ تم ہمارے بارے میں

نَحْنُ نَتَرَبَّصُ بِکُمْ أَنْ يُصِيبَکُمُ اللَّهُ بِعَذَابٍ مِنْ عِنْدِهِ أَوْ بِأَيْدِينَا فَتَرَبَّصُوا إِنَّا مَعَکُمْ مُتَرَبِّصُونَ‌( ۵۲ ) قُلْ أَنْفِقُوا

جس بات کا بھی انتظار کررہے ہو وہ دو میں سے ایک نیکی ہے اور ہم تمہارے بارے میں اس بات کا انتظار کررہے ہیں کہ خدا اپنی طرف سے یا ہمارے ہاتھوں سے تمہیں عذاب میں مبتلا کردے لہٰذا اب عذاب کا انتظار کرو ہم بھی تمہارے ساتھ انتظار کررہے ہیں (۵۳) کہہ دیجئے کہ تم بخوشی خرچ کرو یا

طَوْعاً أَوْ کَرْهاً لَنْ يُتَقَبَّلَ مِنْکُمْ إِنَّکُمْ کُنْتُمْ قَوْماً فَاسِقِينَ‌( ۵۳ ) وَ مَا مَنَعَهُمْ أَنْ تُقْبَلَ مِنْهُمْ نَفَقَاتُهُمْ إِلاَّ أَنَّهُمْ

جبرا تمہارا عمل قبول ہونے والا نہیں ہے کہ تم ایک فاسق قوم ہو(۵۴)اور ان کے نفقات کو قبول ہونے سے صرف اس بات نے روک دیا ہے کہ انہوں نے

کَفَرُوا بِاللَّهِ وَ بِرَسُولِهِ وَ لاَ يَأْتُونَ الصَّلاَةَ إِلاَّ وَ هُمْ کُسَالَى وَ لاَ يُنْفِقُونَ إِلاَّ وَ هُمْ کَارِهُونَ‌( ۵۴ )

خدا اور رسول کا انکار کیا ہے اور یہ نمازبھی سستی اور کسلمندی کے ساتھ بجالاتے ہیں اور راہ خدا میں کراہت اور ناگواری کے ساتھ خرچ کرتے ہیں

۱۹۶

فَلاَ تُعْجِبْکَ أَمْوَالُهُمْ وَلاَ أَوْلاَدُهُمْ إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُعَذِّبَهُمْ بِهَا فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ تَزْهَقَ أَنْفُسُهُمْ وَ هُمْ کَافِرُونَ‌( ۵۵ )

(۵۵) تمہیں ان کے اموال اور اولاد حیرت میں نہ ڈال دیں بس اللہ کاارادہ یہی ہے کہ ان ہی کے ذریعہ ان پر زندگانی دنیا میں عذاب کرے اور حالت کفر ہی میں ان کی جان نکل جائے

وَ يَحْلِفُونَ بِاللَّهِ إِنَّهُمْ لَمِنْکُمْ وَ مَا هُمْ مِنْکُمْ وَ لٰکِنَّهُمْ قَوْمٌ يَفْرَقُونَ‌( ۵۶ ) لَوْ يَجِدُونَ مَلْجَأً أَوْ مَغَارَاتٍ أَوْ

(۵۶) اور یہ اللہ کی قسم کھاتے ہیں کہ یہ تم ہی میں سے ہیں حالانکہ یہ تم میں سے نہیں ہیں یہ لوگ بزدل لوگ ہیں (۵۷) ان کو کوئی پناہ گاہ یا غار یا گھس بیٹھنے کی جگہ مل جائے

مُدَّخَلاً لَوَلَّوْا إِلَيْهِ وَ هُمْ يَجْمَحُونَ‌( ۵۷ ) وَ مِنْهُمْ مَنْ يَلْمِزُکَ فِي الصَّدَقَاتِ فَإِنْ أُعْطُوا مِنْهَا رَضُوا وَ إِنْ لَمْ

تو اس کی طرف بے تحاشہ بھاگ جائیں گے (۵۸) اور ان ہی میں سے وہ بھی ہیں جو خیرات کے بارے میں الزام لگاتے ہیں کہ انہیں کچھ

يُعْطَوْا مِنْهَا إِذَا هُمْ يَسْخَطُونَ‌( ۵۸ ) وَ لَوْ أَنَّهُمْ رَضُوا مَا آتَاهُمُ اللَّهُ وَ رَسُولُهُ وَ قَالُوا حَسْبُنَا اللَّهُ سَيُؤْتِينَا اللَّهُ

مل جائے تو راضی ہوجائیں گے اور نہ دیا جائے تو ناراض ہوجائیں گے (۵۹) حالانکہ اے کاش یہ خدا و رسول کے دئیے ہوئے پر راضی ہوجاتے اور یہ کہتے کہ ہمارے لئے اللہ ہی کافی ہے عنقریب وہ

مِنْ فَضْلِهِ وَ رَسُولُهُ إِنَّا إِلَى اللَّهِ رَاغِبُونَ‌( ۵۹ ) إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَ الْمَسَاکِينِ وَ الْعَامِلِينَ عَلَيْهَا وَ الْمُؤَلَّفَةِ

اور اس کا رسول اپنے فضل و احسان سے عطا کردیں گے او رہم تو صرف اللہ کی طرف رغبت رکھنے والے ہیں(۶۰) صدقات و خیرات بس فقرائ ,مساکین اور ان کے کام کرنے والے اور جن کی تالیف

قُلُوبُهُمْ وَ فِي الرِّقَابِ وَ الْغَارِمِينَ وَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَ ابْنِ السَّبِيلِ فَرِيضَةً مِنَ اللَّهِ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ حَکِيمٌ‌( ۶۰ )

قلب کی جاتی ہے اور غلاموں کی گردن کی آزادی میں اور قرضداروں کے لئے اور راہ خدا میں غربت زدہ مسافروں کے لئے ہیں یہ اللہ کی طرف سے فریضہ ہے اور اللہ خوب جاننے والا اور حکمت والا ہے

وَ مِنْهُمُ الَّذِينَ يُؤْذُونَ النَّبِيَّ وَ يَقُولُونَ هُوَ أُذُنٌ قُلْ أُذُنُ خَيْرٍ لَکُمْ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَ يُؤْمِنُ لِلْمُؤْمِنِينَ وَ رَحْمَةٌ لِلَّذِينَ

(۶۱) ان میں سے وہ بھی ہیں جو پیغمبر کو اذیت دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ تو صرف کان ہیں -آپ کہہ دیجئے کہ تمہارے حق میں بہتری کے کان ہیں کہ خدا پر ایمان رکھتے ہیں اور مومنین کی تصدیق کرتے ہیں اور

آمَنُوا مِنْکُمْ وَ الَّذِينَ يُؤْذُونَ رَسُولَ اللَّهِ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۶۱ )

صاحبانِ ایمان کے لئے رحمت ہیں اور جو لوگ رسول خدا کو اذیت دیتے ہیں ان کے واسطے دردناک عذاب ہے

۱۹۷

يَحْلِفُونَ بِاللَّهِ لَکُمْ لِيُرْضُوکُمْ وَ اللَّهُ وَ رَسُولُهُ أَحَقُّ أَنْ يُرْضُوهُ إِنْ کَانُوا مُؤْمِنِينَ‌( ۶۲ ) أَ لَمْ يَعْلَمُوا أَنَّهُ مَنْ يُحَادِدِ

(۶۲) یہ لوگ تم لوگوں کو راضی کرنے کے لئے خدا کی قسم کھاتے ہیں حالانکہ خدا و رسول اس بات کے زیادہ حقدار تھے کہ اگر یہ صاحبان ایمان تھے تو واقعا انہیں اپنے اعمال و کردار سے راضی کرتے (۶۳) کیا یہ نہیں جانتے ہیں کہ جو خدا و رسول سے مخالفت کرے

اللَّهَ وَ رَسُولَهُ فَأَنَّ لَهُ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِداً فِيهَا ذٰلِکَ الْخِزْيُ الْعَظِيمُ‌( ۶۳ ) يَحْذَرُ الْمُنَافِقُونَ أَنْ تُنَزَّلَ عَلَيْهِمْ سُورَةٌ

گا اس کے لئے آتش جہنمّ ہے اور اسی میں ہمیشہ رہنا ہے اور یہ بہت بڑی رسوائی ہے (۶۴) منافقین کو یہ خوف بھی ہے کہ کہیں کوئی سورہ نازل ہوکر

تُنَبِّئُهُمْ بِمَا فِي قُلُوبِهِمْ قُلِ اسْتَهْزِءُوا إِنَّ اللَّهَ مُخْرِجٌ مَا تَحْذَرُونَ‌( ۶۴ ) وَ لَئِنْ سَأَلْتَهُمْ لَيَقُولُنَّ إِنَّمَا کُنَّا نَخُوضُ وَ

مسلمانوں کو ان کے دل کے حالات سے باخبر نہ کردے تو آپ کہہ دیجئے کہ تم اور مذاق اڑاؤ اللہ بہرحال اس چیز کو منظر عام پر لے آئے گا جس کا تمہیں خطرہ ہے (۶۵) اور اگر آپ ان سے باز پرس کریں گے تو کہیں گے کہ ہم تو صرف بات چیت اور

نَلْعَبُ قُلْ أَ بِاللَّهِ وَ آيَاتِهِ وَ رَسُولِهِ کُنْتُمْ تَسْتَهْزِءُونَ‌( ۶۵ ) لاَ تَعْتَذِرُوا قَدْ کَفَرْتُمْ بَعْدَ إِيمَانِکُمْ إِنْ نَعْفُ عَنْ

دل لگی کررہے تھے تو آپ کہہ دیجئے کہ کیا اللہ اور اس کی آیات اور رسول کے بارے میں مذاق اڑارہے تھے (۶۶) تو اب معذرت نہ کرو تم نے ایمان کے بعد کفر اختیار کیا ہے ہم اگر تم میں کی ایک جماعت کو معاف بھی کردیں

طَائِفَةٍ مِنْکُمْ نُعَذِّبْ طَائِفَةً بِأَنَّهُمْ کَانُوا مُجْرِمِينَ‌( ۶۶ ) الْمُنَافِقُونَ وَ الْمُنَافِقَاتُ بَعْضُهُمْ مِنْ بَعْضٍ يَأْمُرُونَ

تو دوسری جماعت پر ضرور عذاب کریں گے کہ یہ لوگ مجرم ہیں (۶۷) منافق مرد اور منافق عورتیں آپس میں سب ایک دوسرے سے ہیں -سب برائیوں کا

بِالْمُنْکَرِ وَ يَنْهَوْنَ عَنِ الْمَعْرُوفِ وَ يَقْبِضُونَ أَيْدِيَهُمْ نَسُوا اللَّهَ فَنَسِيَهُمْ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ هُمُ الْفَاسِقُونَ‌( ۶۷ )

حکم دیتے ہیں اور نیکیوں سے روکتے ہیں اور اپنے ہاتھوں کو راہ خدا میں خرچ کرنے سے روکے رہتے ہیں -انہوں نے اللہ کو بھلا دیا ہے تو اللہ نے انہیں بھی نظرانداز کردیا ہے کہ منافقین ہی اصل میں فاسق ہیں

وَعَدَاللَّهُ الْمُنَافِقِينَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْکُفَّارَ نَارَجَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا هِيَ حَسْبُهُمْ وَ لَعَنَهُمُ اللَّهُ وَلَهُمْ عَذَابٌ مُقِيمٌ‌( ۶۸ )

(۶۸) اور اللہ نے نےم منافق مردوں اور عورتوں سے اور تمام کافروں سے آتش جہنمّ کا وعدہ کیا ہے جس میں یہ ہمیشہ رہنے والے ہیں -وہی ان کے واسطے کافی ہے اور ان کے لئے ہمیشہ رہنے والا عذاب ہے

۱۹۸

کَالَّذِينَ مِنْ قَبْلِکُمْ کَانُوا أَشَدَّ مِنْکُمْ قُوَّةً وَ أَکْثَرَ أَمْوَالاً وَ أَوْلاَداً فَاسْتَمْتَعُوا بِخَلاَقِهِمْ فَاسْتَمْتَعْتُمْ بِخَلاَقِکُمْ کَمَا

(۶۹) تمہاری مثال تم سے پہلے والوں کی ہے جو تم سے زیادہ طاقتور تھے اور تم سے زیادہ مالدار اور صاحب اولاد بھی تھے -انہوں نے اپنے حصّہ سے خوب فائدہ اٹھایا اور تم نے بھی اسی طرح اپنے نصیب سے فائدہ اٹھایا

اسْتَمْتَعَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِکُمْ بِخَلاَقِهِمْ وَ خُضْتُمْ کَالَّذِي خَاضُوا أُولٰئِکَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ وَ

جس طرح تم سے پہلے والوں نے اٹھایا تھا اور اسی طرح لغویات میں داخل ہوئے جس طرح وہ لوگ داخل ہوئے تھے حالانکہ وہی وہ لوگ ہیں جن کے اعمال دنیا اور آخرت میں برباد ہوگئے اور

أُولٰئِکَ هُمُ الْخَاسِرُونَ‌( ۶۹ ) أَ لَمْ يَأْتِهِمْ نَبَأُ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ قَوْمِ نُوحٍ وَ عَادٍ وَ ثَمُودَ وَ قَوْمِ إِبْرَاهِيمَ وَ أَصْحَابِ

وہی وہ لوگ ہیں جو حقیقتا خسارہ والے ہیں (۷۰) کیا ان لوگوں کے پاس ان سے پہلے والے افراد قوم نوح علیہ السّلام ,عادعلیہ السّلام ,ثمودعلیہ السّلام ,قوم ابراہیم علیہ السّلام ,اصحاب

مَدْيَنَ وَ الْمُؤْتَفِکَاتِ أَتَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا کَانَ اللَّهُ لِيَظْلِمَهُمْ وَ لٰکِنْ کَانُوا أَنْفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ‌( ۷۰ )

مدین اور الٹ دی جانے والی بستیوں کی خبرنہیں آئی جن کے پاس ان کے رسول واضح نشانیاں لے کر آئے اور انہوں نے انکار کردیا -خدا کسی پر ظلم کرنے والا نہیں ہے لوگ خود اپنے نفس پر ظلم کرتے ہیں

وَ الْمُؤْمِنُونَ وَ الْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَ يَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ يُقِيمُونَ الصَّلاَةَ وَ

(۷۱) مومن مرد اور مومن عورتیں آپس میں سب ایک دوسرے کے ولی اور مددگار ہیں کہ یہ سب ایک دوسرے کو نیکیوں کا حکم دیتے ہیں اور برائیوں سے روکتے ہیں,نماز قائم کرتے ہیں -

يُؤْتُونَ الزَّکَاةَ وَ يُطِيعُونَ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ أُولٰئِکَ سَيَرْحَمُهُمُ اللَّهُ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَکِيمٌ‌( ۷۱ ) وَعَدَ اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ وَ

زکات ادا کرتے ہیں اللہ اور رسول کی اطاعت کرتے ہیں -یہی وہ لوگ ہیں جن پر عنقریب خدا رحمت نازل کرے گا کہ وہ ہر شے پر غالب اور صاحبِ حکمت ہے (۷۲) اللہ نے مومن مرد اور مومن

الْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَ مَسَاکِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ وَ رِضْوَانٌ مِنَ اللَّهِ

عورتوں سے ان باغات کا وعدہ کیا ہے جن کی نیچے نہریں جاری ہوں گی -یہ ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں -ان جنااُ عدن میں پاکیزہ مکانات ہیں اور اللہ کی مرضی تو سب سے

أَکْبَرُ ذٰلِکَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ‌( ۷۲ )

بڑی چیز ہے اور یہی ایک عظیم کامیابی ہے

۱۹۹

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ جَاهِدِ الْکُفَّارَ وَ الْمُنَافِقِينَ وَ اغْلُظْ عَلَيْهِمْ وَ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَ بِئْسَ الْمَصِيرُ( ۷۳ ) يَحْلِفُونَ بِاللَّهِ

(۷۳) پیغمبر !کفار اور منافقین سے جہاد کیجئے اور ان پر سختی کیجئے کہ ان کا انجام جہنّم ہے جو بدترین ٹھکانا ہے (۷۴) یہ اپنی باتوں پر اللہ کی قسم کھاتے ہیں

مَا قَالُوا وَ لَقَدْ قَالُوا کَلِمَةَ الْکُفْرِ وَ کَفَرُوا بَعْدَ إِسْلاَمِهِمْ وَ هَمُّوا بِمَا لَمْ يَنَالُوا وَ مَا نَقَمُوا إِلاَّ أَنْ أَغْنَاهُمُ اللَّهُ وَ

کہ ایسا نہیں کہا حالانکہ انہوں نے کلمہ کفر کہا ہے اور اپنے اسلام کے بعد کافر ہوگئے ہیں اور وہ ارادہ کیا تھا جو حاصل نہیں کرسکے اور ان کا غصہّ صرف اس بات پر ہے کہ اللہ اور

رَسُولُهُ مِنْ فَضْلِهِ فَإِنْ يَتُوبُوا يَکُ خَيْراً لَهُمْ وَ إِنْ يَتَوَلَّوْا يُعَذِّبْهُمُ اللَّهُ عَذَاباً أَلِيماً فِي الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ وَ مَا لَهُمْ

رسول نے اپنے فضل و کرم سے مسلمانوں کو نواز دیا ہے بہرحال یہ اب بھی توبہ کرلیں تو ان کے حق میں بہتر ہے اور منہ پھیرلیں تو اللہ ان پر دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب کرے گا اور

فِي الْأَرْضِ مِنْ وَلِيٍّ وَ لاَ نَصِيرٍ( ۷۴ ) وَ مِنْهُمْ مَنْ عَاهَدَ اللَّهَ لَئِنْ آتَانَا مِنْ فَضْلِهِ لَنَصَّدَّقَنَّ وَ لَنَکُونَنَّ مِنَ

روئے زمین پر کوئی ان کا سرپرست اور مددگار نہ ہوگا (۷۵) ان میں وہ بھی ہیں جنہوں نے خدا سے عہد کیا کہ اگر وہ اپنے فضل و کرم سے عطا کردیگا تو اس کی راہ میں صدقہ دیں گے اور

الصَّالِحِينَ‌( ۷۵ ) فَلَمَّا آتَاهُمْ مِنْ فَضْلِهِ بَخِلُوا بِهِ وَ تَوَلَّوْا وَ هُمْ مُعْرِضُونَ‌( ۷۶ ) فَأَعْقَبَهُمْ نِفَاقاً فِي قُلُوبِهِمْ إِلَى

نیک بندوں میں شامل ہوجائیں گے (۷۶) اس کے بعد جب خد انے اپنے فضل سے عطا کردیا تو بخل سے کام لیا اور کنارہ کش ہوکر پلٹ گئے (۷۷) تو ان کے بخل نے ان کے دلوں میں نفاق راسخ کردیا

يَوْمِ يَلْقَوْنَهُ بِمَا أَخْلَفُوا اللَّهَ مَا وَعَدُوهُ وَ بِمَا کَانُوا يَکْذِبُونَ‌( ۷۷ ) أَ لَمْ يَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ سِرَّهُمْ وَ نَجْوَاهُمْ وَ أَنَّ

اس دن تک کے لئے جب یہ خدا سے ملاقات کریں گے اس لئے کہ انہوں نے خدا سے کئے ہوئے وعدہ کی مخالفت کی ہے اور جھوٹ بولے ہیں (۷۸) کیا یہ نہیں جانتے کہ خدا ان کے رازِ دل اور ان کی سرگوشیوں کو بھی جانتا ہے اور وہ سارے

اللَّهَ عَلاَّمُ الْغُيُوبِ‌( ۷۸ ) الَّذِينَ يَلْمِزُونَ الْمُطَّوِّعِينَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ فِي الصَّدَقَاتِ وَ الَّذِينَ لاَ يَجِدُونَ إِلاَّ جُهْدَهُمْ

غیب کا جاننے والا ہے (۷۹) جو لوگ صدقات میں فراخدلی سے حصّہ لینے والے مومنین اور ان غریبوں پر جن کے پاس ان کی محنت کے علاوہ کچھ نہیں ہے الزام لگاتے ہیں اور پھر ان کا

فَيَسْخَرُونَ مِنْهُمْ سَخِرَ اللَّهُ مِنْهُمْ وَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۷۹ )

مذاق اڑاتے ہیں خدا ان کا بھی مذاق بنادے گا اور اس کے پاس بڑا دردناک عذاب ہے

۲۰۰