قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 142451
ڈاؤنلوڈ: 5907

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 142451 / ڈاؤنلوڈ: 5907
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

اسْتَغْفِرْ لَهُمْ أَوْ لاَ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ إِنْ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ سَبْعِينَ مَرَّةً فَلَنْ يَغْفِرَ اللَّهُ لَهُمْ ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ کَفَرُوا بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ

(۸۰) آپ ان کے لئے استغفار کریں یا نہ کریں -اگر ستر ّمرتبہ بھی استغفار کریں گے تو خدا انہیں بخشنے والا نہیں ہے اس لئے کہ انہوں نے اللہ اور رسول

وَ اللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ‌( ۸۰ ) فَرِحَ الْمُخَلَّفُونَ بِمَقْعَدِهِمْ خِلاَفَ رَسُولِ اللَّهِ وَ کَرِهُوا أَنْ يُجَاهِدُوا

کا انکار کیا ہے اور خدا فاسق قوم کو ہدایت نہیں دیتا ہے (۸۱) جو لوگ جنگ تبوک میں نہیں گئے وہ رسول اللہ کے پیچھے بیٹھے رہ جانے پر خوش ہیں اور

بِأَمْوَالِهِمْ وَ أَنْفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَ قَالُوا لاَ تَنْفِرُوا فِي الْحَرِّ قُلْ نَارُ جَهَنَّمَ أَشَدُّ حَرّاً لَوْ کَانُوا يَفْقَهُونَ‌( ۸۱ )

انہیں اپنے جان و مال سے را ہ خدامیں جہاد ناگوار معلوم ہوتا ہے اور یہ کہتے ہیں کہ تم لوگ گرمی میں نہ نکلو تو پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ آتش جہنّم اس سے زیادہ گرم ہے اگر یہ لوگ کچھ سمجھنے والے ہیں

فَلْيَضْحَکُوا قَلِيلاً وَ لْيَبْکُوا کَثِيراً جَزَاءً بِمَا کَانُوا يَکْسِبُونَ‌( ۸۲ ) فَإِنْ رَجَعَکَ اللَّهُ إِلَى طَائِفَةٍ مِنْهُمْ فَاسْتَأْذَنُوکَ

(۸۲) اب یہ لوگ ہنسیں کم اور روئیں زیادہ کہ یہی ان کے کئے کی جزا ہے (۸۳) اس کے بعد اگر خدا آپ کو ان کے کسی گروہ تک میدان سے واپس لائے اور یہ دوبارہ

لِلْخُرُوجِ فَقُلْ لَنْ تَخْرُجُوا مَعِيَ أَبَداًوَلَنْ تُقَاتِلُوا مَعِيَ عَدُوّاً إِنَّکُمْ رَضِيتُمْ بِالْقُعُودِ أَوَّلَ مَرَّةٍ فَاقْعُدُوا مَعَ الْخَالِفِينَ‌( ۸۳ )

خروج کی اجازت طلب کریں تو آپ کہہ دیجئے تم لوگ کبھی میرے ساتھ نہیں نکل سکتے اور کسی دشمن سے جہاد نہیں کرسکتے تم نے پہلے ہی بیٹھے رہنا پسند کیا تھا تو اب بھی پیچھے رہ جانے والوں کے ساتھ بیٹھے رہو

وَلاَ تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِنْهُمْ مَاتَ أَبَداً وَ لاَ تَقُمْ عَلَى قَبْرِهِ إِنَّهُمْ کَفَرُوا بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ وَ مَاتُوا وَ هُمْ فَاسِقُونَ‌( ۸۴ )

(۸۴) اور خبردار ان میں سے کوئی مر بھی جائے تو اس کی نماز جنازہ نہ پڑھئے گا اور اس کی قبر پر کھڑے بھی نہ ہویئے گا کہ ان لوگوں نے خدا اور رسول کا انکار کیا ہے اور حالاُ فسق میں دنیا سے گزر گئے ہیں

وَلاَ تُعْجِبْکَ أَمْوَالُهُمْ وَأَوْلاَدُهُمْ إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ أَنْ يُعَذِّبَهُمْ بِهَا فِي الدُّنْيَا وَ تَزْهَقَ أَنْفُسُهُمْ وَ هُمْ کَافِرُونَ‌( ۸۵ ) وَ إِذَا

(۸۵) اور ان کے اموال و اولاد آپ کو بھلے نہ معلوم ہوں خدا ان کے ذریعہ ان پر دنیا میں عذاب کرنا چاہتا ہے اور چاہتا ہے کہ کفر کی حالت میں ان کا دم نکل جائے

أُنْزِلَتْ سُورَةٌ أَنْ آمِنُوا بِاللَّهِ وَجَاهِدُوا مَعَ رَسُولِهِ اسْتَأْذَنَکَ أُولُوا الطَّوْلِ مِنْهُمْ وَقَالُوا ذَرْنَا نَکُنْ مَعَ الْقَاعِدِينَ‌( ۸۶ )

(۸۶) اور جب کوئی سورہ نازل ہوتا ہے کہ اللہ پر ایمان لے آؤاور رسول کے ساتھ جہاد کرو تو ان ہی کے صاحبانِ حیثیت آپ سے اجازت طلب کرنے لگتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمیں ان ہی بیٹھنے والوں کے ساتھ چھوڑ دیجئے

۲۰۱

رَضُوا بِأَنْ يَکُونُوا مَعَ الْخَوَالِفِ وَ طُبِعَ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَهُمْ لاَ يَفْقَهُونَ‌( ۸۷ ) لٰکِنِ الرَّسُولُ وَ الَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ

(۸۷) یہ اس بات پر راضی ہیں کہ پیچھے رہ جانے والوں کے ساتھ رہ جائیں .ان کے دلو ںپر مہر لگ گئی ہے اب یہ کچھ سمجھنے والے نہیں ہیں

(۸۸) لیکن رسول اور ان کے ساتھ ایمان لانے والوں

جَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَ أَنْفُسِهِمْ وَ أُولٰئِکَ لَهُمُ الْخَيْرَاتُ وَ أُولٰئِکَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ‌( ۸۸ ) أَعَدَّ اللَّهُ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي

نے راہ خدا میں اپنے جان و مال سے جہاد کیا ہے اور ان ہی کے لئے نیکیاں ہیں اور وہی فلاح یافتہ اور کامیاب ہیں (۸۹) اللہ نے ان کے لئے وہ باغات مہیا کئے ہیں جن کے نیچے

مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ‌( ۸۹ ) وَ جَاءَ الْمُعَذِّرُونَ مِنَ الْأَعْرَابِ لِيُؤْذَنَ لَهُمْ وَ قَعَدَ

نہریں جاری ہیں اور وہ ان ہی میں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور یہی بہت بڑی کامیابی ہے (۹۰) اور آپ کے پاس دیہاتی معذرت کرنے والے بھی آگئے کہ انہیں بھی گھر بیٹھنے کی اجازت دے دی جائے اور وہ بھی بیٹھ رہے

الَّذِينَ کَذَبُوا اللَّهَ وَ رَسُولَهُ سَيُصِيبُ الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۹۰ ) لَيْسَ عَلَى الضُّعَفَاءِ وَ لاَ عَلَى

جنہوں نے خدا و رسول سے غلط بیانی کی تھی تو عنقریب ان میں کے کافروں پر بھی دردناک عذاب نازل ہوگا (۹۱) جو لوگ کمزور ہیں

الْمَرْضَى وَ لاَ عَلَى الَّذِينَ لاَ يَجِدُونَ مَا يُنْفِقُونَ حَرَجٌ إِذَا نَصَحُوا لِلَّهِ وَ رَسُولِهِ مَا عَلَى الْمُحْسِنِينَ مِنْ سَبِيلٍ وَ

یابیمار ہیں یا ان کے پاس راہ خدا میں خرچ کرنے کے لئے کچھ نہیں ہے ان کے بیٹھے رہنے میں کوئی حرج نہیں ہے بشرطیکہ خدا و رسول کے حق میں اخلاص رکھتے ہوں کہ نیک کردار لوگوں پر کوئی الزام نہیں ہوتا

اللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۹۱ ) وَ لاَ عَلَى الَّذِينَ إِذَا مَا أَتَوْکَ لِتَحْمِلَهُمْ قُلْتَ لاَ أَجِدُ مَا أَحْمِلُکُمْ عَلَيْهِ تَوَلَّوْا وَ أَعْيُنُهُمْ

اور اللہ بہت بخشنے والا مہربان ہے (۹۲) اور ان پر بھی کوئی الزام نہیں ہے جو آپ کے پاس آئے کہ انہیں بھی سواری پر لے لیجئے اور آپ ہی نے کہہ دیا کہ ہمارے پاس سواری کا انتظام نہیں ہے اور وہ آپ کے پاس سے اس عالم میں پلٹے کہ ان کی آنکھوں سے

تَفِيضُ مِنَ الدَّمْعِ حَزَناً أَلاَّ يَجِدُوا مَا يُنْفِقُونَ‌( ۹۲ ) إِنَّمَا السَّبِيلُ عَلَى الَّذِينَ يَسْتَأْذِنُونَکَ وَ هُمْ أَغْنِيَاءُ رَضُوا

آنسو جاری تھے اور انہیں اس بات کا رنج تھا کہ ان کے پاس راہ خدا میں خرچ کرنے کے لئے کچھ نہیں ہے (۹۳) الزام ان لوگوں پرہے جو غنی اور مالدار ہوکر بھی اجازت طلب کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ

بِأَنْ يَکُونُوا مَعَ الْخَوَالِفِ وَ طَبَعَ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۹۳ )

پسماندہ لوگوں میں شامل ہوجائیں اور خدا نے ان کے دلوں پر مہرلگادی ہے اور اب کچھ جاننے والے نہیں ہیں

۲۰۲

يَعْتَذِرُونَ إِلَيْکُمْ إِذَا رَجَعْتُمْ إِلَيْهِمْ قُلْ لاَ تَعْتَذِرُوا لَنْ نُؤْمِنَ لَکُمْ قَدْ نَبَّأَنَا اللَّهُ مِنْ أَخْبَارِکُمْ وَ سَيَرَى اللَّهُ عَمَلَکُمْ

(۹۴) یہ تخلف کرنے والے منافقین تم لوگوں کی واپسی پر طرح طرح کے عذر بیان کریں گے تو آپ کہہ دیجئے کہ تم لوگ عذر نہ بیان کرنے والے نہیں ہیں اللہ نے ہمیں تمہارے حالات بتادئیے ہیں -وہ یقیناتمہارے اعمال کو دیکھ رہا ہے

وَ رَسُولُهُ ثُمَّ تُرَدُّونَ إِلَى عَالِمِ الْغَيْبِ وَ الشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۹۴ ) سَيَحْلِفُونَ بِاللَّهِ لَکُمْ إِذَا

اور رسول بھی دیکھ رہا ہے اس کے بعد تم حاضر و غیب کے عالم خدا کی بارگاہ میں واپس کئے جاؤ گے اور وہ تمہیں تمہارے اعمال سے باخبر کرے گا

(۹۵) عنقریب یہ لوگ تمہاری واپسی پر خدا کی قسم کھائیں گے

انْقَلَبْتُمْ إِلَيْهِمْ لِتُعْرِضُوا عَنْهُمْ فَأَعْرِضُوا عَنْهُمْ إِنَّهُمْ رِجْسٌ وَ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ جَزَاءً بِمَا کَانُوا يَکْسِبُونَ‌( ۹۵ )

کہ تم ان سے درگزر کردو تو تم کنارہ کشی اختیار کرلو -یہ مجسمئہ خباثت ہیں. ان کا ٹھکانا جہّنم ہے جو ان کے کئے کی صحیح سزا ہے

يَحْلِفُونَ لَکُمْ لِتَرْضَوْا عَنْهُمْ فَإِنْ تَرْضَوْا عَنْهُمْ فَإِنَّ اللَّهَ لاَ يَرْضَى عَنِ الْقَوْمِ الْفَاسِقِينَ‌( ۹۶ ) الْأَعْرَابُ أَشَدُّ کُفْراً

(۹۶) یہ تمہارے سامنے قسم کھاتے ہیں کہ تم ان سے راضی ہوجاؤ تو اگر تم راضی بھی ہوجاؤ تو خدا فاسق قوم سے راضی ہونے والا نہیں ہے (۹۷) یہ دیہاتی کفر

وَ نِفَاقاً وَ أَجْدَرُ أَلاَّ يَعْلَمُوا حُدُودَ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ حَکِيمٌ‌( ۹۷ ) وَ مِنَ الْأَعْرَابِ مَنْ

اور نفاق میں بہت سخت ہیں اور اسی قابل ہیں کہ جو کتاب خدا نے اپنے رسول پر نازل کی ہے اس کے حدود اور احکام کو نہ پہچانیں اور اللہ خوب جاننے والا اور صاحبِ حکمت ہے (۹۸) ان ہی اعراب میں وہ بھی ہیں

يَتَّخِذُ مَا يُنْفِقُ مَغْرَماً وَ يَتَرَبَّصُ بِکُمُ الدَّوَائِرَ عَلَيْهِمْ دَائِرَةُ السَّوْءِ وَ اللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ‌( ۹۸ ) وَ مِنَ الْأَعْرَابِ مَنْ

جو اپنے انفاق کو گھاٹا سمجھتے ہیں اور آپ کے بارے میں مختلف گردشوں کا انتظار کیا کرتے ہیں تو خود ان کے اوپر اِری گردش کی مار ہے اوراللہ خوب سننے والا اور جاننے والا ہے (۹۹) ان ہی اعراب میں وہ بھی ہیں

يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ وَ يَتَّخِذُ مَا يُنْفِقُ قُرُبَاتٍ عِنْدَ اللَّهِ وَ صَلَوَاتِ الرَّسُولِ أَلاَ إِنَّهَا قُرْبَةٌ لَهُمْ سَيُدْخِلُهُمُ

جو اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتے ہیں اور اپنے انفاق کو خدا کی قربت اور رسول کی دعائے رحمت کا ذریعہ قرار دیتے ہیں اور بیشک یہ ان کے لئے سامانِ قربت ہے عنقریب خدا انہیں اپنی رحمت میں

اللَّهُ فِي رَحْمَتِهِ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۹۹ )

داخل کرلے گا کہ وہ غفور بھی ہے اور رحیم بھی ہے

۲۰۳

وَ السَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَ الْأَنْصَارِ وَ الَّذِينَ اتَّبَعُوهُمْ بِإِحْسَانٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوا عَنْهُ وَ

(۱۰۰) اور مہاجرین و انصار میں سے سبقت کرنے والے اور جن لوگوں نے نیکی میں ان کا اتباع کیا ہے ان سب سے خدا راضی ہوگیا ہے اور یہ سب خدا سے راضی ہیں اور خدا نے ان کے لئے

أَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَداً ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ‌( ۱۰۰ ) وَ مِمَّنْ حَوْلَکُمْ مِنَ

وہ باغات مہیا کئے ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں اور یہ ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور یہی بہت بڑی کامیابی ہے (۱۰۱) اور تمہارے گرد

الْأَعْرَابِ مُنَافِقُونَ وَ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ مَرَدُوا عَلَى النِّفَاقِ لاَ تَعْلَمُهُمْ نَحْنُ نَعْلَمُهُمْ سَنُعَذِّبُهُمْ مَرَّتَيْنِ ثُمَّ يُرَدُّونَ

دیہاتیوں میں بھی منافقین ہیں اور اہل مدینہ میں تو وہ بھی ہیں جو نفاق میں ماہر اور سرکش ہیں تم ان کو نہیں جانتے ہو لیکن ہم خوب جانتے ہیں -عنقریب ہم ان پر دوہرا عذاب کریں گے اس کے بعد

إِلَى عَذَابٍ عَظِيمٍ‌( ۱۰۱ ) وَ آخَرُونَ اعْتَرَفُوا بِذُنُوبِهِمْ خَلَطُوا عَمَلاً صَالِحاً وَ آخَرَ سَيِّئاً عَسَى اللَّهُ أَنْ يَتُوبَ

یہ عذاب عظیم کی طرف پلٹا دئیے جائیں گے (۱۰۲) اور دوسرے وہ لوگ جنہوں نے اپنے گناہوں کا اعتراف کیا کہ انہوں نے نیک اور بداعمال مخلوط کردئیے ہیں عنقریب خدا ان کی توبہ قبول کرلے گا

عَلَيْهِمْ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱۰۲ ) خُذْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُمْ وَ تُزَکِّيهِمْ بِهَا وَ صَلِّ عَلَيْهِمْ إِنَّ صَلاَتَکَ

کہ وہ بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے (۱۰۳) پیغمبر آپ ان کے اموال میں سے زکات لے لیجئے کہ اس کے ذریعہ یہ پاک و پاکیزہ ہوجائیں اور انہیں دعائیں دیجئے کہ آپ کی دعا ان کے لئے

سَکَنٌ لَهُمْ وَ اللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ‌( ۱۰۳ ) أَ لَمْ يَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ هُوَ يَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ وَ يَأْخُذُ الصَّدَقَاتِ وَ أَنَّ

تسکین قلب کا باعث ہوگی اور خدا سب کا سننے والا اور جاننے والا ہے (۱۰۴) کیا یہ نہیں جانتے کہ اللہ ہی اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور زکات و خیرات کو وصول کرتا ہے اور

اللَّهَ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ‌( ۱۰۴ ) وَ قُلِ اعْمَلُوا فَسَيَرَى اللَّهُ عَمَلَکُمْ وَ رَسُولُهُ وَ الْمُؤْمِنُونَ وَ سَتُرَدُّونَ إِلَى عَالِمِ

وہی بڑا توبہ قبول کرنے والا اور مہربان ہے (۱۰۵) اور پیغمبر کہہ دیجئے کہ تم لوگ عمل کرتے رہو کہ تمہارے عمل کواللہ ً رسول اور صاحبانِ ایمان سب دیکھ رہے ہیں اور عنقریب تم اس خدائے

الْغَيْبِ وَ الشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۱۰۵ ) وَ آخَرُونَ مُرْجَوْنَ لِأَمْرِ اللَّهِ إِمَّا يُعَذِّبُهُمْ وَ إِمَّا يَتُوبُ

عالم الغیب والشہادہ کی طرف پلٹا دئیے جاؤ گے اور وہ تمہیں تمہارے اعمال سے باخبر کرے گا (۱۰۶) اور کچھ ایسے بھی ہیں جنہیں حکم خدا کی امید پر چھوڑ دیا گیا ہے کہ یا خدا ان پر عذاب کرے گا یا ان کی توبہ کو قبول کرلے گا

عَلَيْهِمْ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ حَکِيمٌ‌( ۱۰۶ )

وہ بڑا جاننے والا اور صاحبِ حکمت ہے

۲۰۴

وَ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مَسْجِداً ضِرَاراً وَ کُفْراً وَ تَفْرِيقاً بَيْنَ الْمُؤْمِنِينَ وَ إِرْصَاداً لِمَنْ حَارَبَ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ مِنْ قَبْلُ وَ

(۱۰۷) اور جن لوگوں نے مسجد ضرار بنائی کہ اس کے ذریعہ اسلام کو نقصان پہنچائیں اور کفر کو تقویت بخشیں اور مومنین کے درمیان اختلاف پیدا کرائیں اور پہلے سے خدا و رسول سے جنگ کرنے والوں کے لئے پناہ گاہ تیار کریں وہ بھی منافقین ہی ہیں

لَيَحْلِفُنَّ إِنْ أَرَدْنَا إِلاَّ الْحُسْنَى وَ اللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّهُمْ لَکَاذِبُونَ‌( ۱۰۷ ) لاَ تَقُمْ فِيهِ أَبَداً لَمَسْجِدٌ أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَى

اور یہ قسم کھاتے ہیں کہ ہم نے صرف نیکی کے لئے مسجد بنائی ہے حالانکہ یہ خدا گواہی دیتا ہے کہ یہ سب جھوٹے ہیں (۱۰۸) خبردار آپ اس مسجد میں کبھی کھڑے بھی نہ ہوں بلکہ جس مسجد کی بنیاد

مِنْ أَوَّلِ يَوْمٍ أَحَقُّ أَنْ تَقُومَ فِيهِ فِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَنْ يَتَطَهَّرُوا وَ اللَّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ‌( ۱۰۸ ) أَ فَمَنْ أَسَّسَ

روز اوّل سے تقوٰیٰ پر ہے وہ اس قابل ہے کہ آپ اس میں نماز ادا کریں -اس میں وہ مرد بھی ہیں جو طہارت کو دوست رکھتے ہیں اور خدا بھی پاکیزہ افراد سے محبت کرتا ہے (۱۰۹) کیا جس نے اپنی بنیاد

بُنْيَانَهُ عَلَى تَقْوَى مِنَ اللَّهِ وَ رِضْوَانٍ خَيْرٌ أَمْ مَنْ أَسَّسَ بُنْيَانَهُ عَلَى شَفَا جُرُفٍ هَارٍ فَانْهَارَ بِهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ وَ

خوف خدا اور رضائے الٰہی پر رکھی ہے وہ بہتر ہے یا جس نے اپنی بنیاد اس گرتے ہوئے کگارے کے کنارے پر رکھی ہو کہ وہ ساری عمارت کو لے کر جہّنم میں گر جائے اور

اللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ‌( ۱۰۹ ) لاَ يَزَالُ بُنْيَانُهُمُ الَّذِي بَنَوْا رِيبَةً فِي قُلُوبِهِمْ إِلاَّ أَنْ تَقَطَّعَ قُلُوبُهُمْ وَ اللَّهُ

اللہ ظالم قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے (۱۱۰) اور ہمیشہ ان کی بنائی ہوئی عمارت کی بنیاد ان کے دلوں میں شک کا باعث بنی رہے گی مگر یہ کہ ان کے دل کے ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں اور انہیں موت آجائے کہ

عَلِيمٌ حَکِيمٌ‌( ۱۱۰ ) إِنَّ اللَّهَ اشْتَرَى مِنَ الْمُؤْمِنِينَ أَنْفُسَهُمْ وَ أَمْوَالَهُمْ بِأَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ

اللہ خوب جاننے والا اور صاحبِ حکمت ہے (۱۱۱) بیشک اللہ نے صاحبانِ ایمان سے ان کے جان و مال کو جنّت کے عوض خریدلیا ہے کہ یہ لوگ راہ خدا میں جہاد کرتے ہیں اور دشمنوں کو قتل کرتے ہیں اور

فَيَقْتُلُونَ وَ يُقْتَلُونَ وَعْداً عَلَيْهِ حَقّاً فِي التَّوْرَاةِ وَ الْإِنْجِيلِ وَ الْقُرْآنِ وَ مَنْ أَوْفَى بِعَهْدِهِ مِنَ اللَّهِ فَاسْتَبْشِرُوا

پھر خود بھی قتل ہوجاتے ہیں یہ وعدئہ برحق توریت ,انجیل اور قرآن ہر جگہ ذکر ہوا ہے اور خدا سے زیادہ اپنی عہد کا پورا کرنے والا کون ہوگا تو اب تم لوگ

بِبَيْعِکُمُ الَّذِي بَايَعْتُمْ بِهِ وَ ذٰلِکَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ‌( ۱۱۱ )

اپنی اس تجارت پر خوشیاں مناؤ جو تم نے خدا سے کی ہے کہ یہی سب سے بڑی کامیابی ہے

۲۰۵

التَّائِبُونَ الْعَابِدُونَ الْحَامِدُونَ السَّائِحُونَ الرَّاکِعُونَ السَّاجِدُونَ الْآمِرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَ النَّاهُونَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ

(۱۱۲) یہ لوگ توبہ کرنے والے ,عبادت کرنے والے ,حمد پروردگار کرنے والے ,راسِ خد امیں سفر کرنے والے ,رکوع کرنے والے ,سجدہ کرنے والے ,نیکیوں کا حکم دینے والے ,برائیوں سے

الْحَافِظُونَ لِحُدُودِ اللَّهِ وَ بَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۱۱۲ ) مَا کَانَ لِلنَّبِيِّ وَ الَّذِينَ آمَنُوا أَنْ يَسْتَغْفِرُوا لِلْمُشْرِکِينَ وَ لَوْ کَانُوا

روکنے والے اور حدود الٰہیہ کی حفاظت کرنے والے ہیں اور اے پیغمبر آپ انہیں جنّت کی بشارت دیدیں (۱۱۳) نبی اور صاحبانِ ایمان کی شان یہ نہیں ہے کہ وہ مشرکین کے حق میں استغفار کریں چاہے

أُولِي قُرْبَى مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُمْ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ‌( ۱۱۳ ) وَ مَا کَانَ اسْتِغْفَارُ إِبْرَاهِيمَ لِأَبِيهِ إِلاَّ عَنْ

وہ ان کے قرابتدار ہی کیوں نہ ہوں جب کہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ یہ اصحاب جہّنم ہیں (۱۱۴) اور ابراہیم کا استغفار ان کے باپ کے لئے صرف اس وعدہ کی بنا پر تھا جو انہوں نے اس سے کیا تھا

مَوْعِدَةٍ وَعَدَهَا إِيَّاهُ فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَهُ أَنَّهُ عَدُوٌّ لِلَّهِ تَبَرَّأَ مِنْهُ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ لَأَوَّاهٌ حَلِيمٌ‌( ۱۱۴ ) وَ مَا کَانَ اللَّهُ لِيُضِلَّ

اس کے بعد جب یہ واضح ہوگیا کہ وہ دشمن خدا ہے تو اس سے بربَت اور بیزاری بھی کرلی کہ ابراہیم بہت زیادہ تضرع کرنے والے اور اِردبار تھے

(۱۱۵) اور اللہ کسی قوم کو ہدایت دینے کے بعد اس وقت تک گمراہ

قَوْماً بَعْدَ إِذْ هَدَاهُمْ حَتَّى يُبَيِّنَ لَهُمْ مَا يَتَّقُونَ إِنَّ اللَّهَ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۱۱۵ ) إِنَّ اللَّهَ لَهُ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ

نہیں قرار دیتا جب تک ان پر یہ واضح نہ کردے کہ انہیں کن چیزوں سے پرہیز کرنا ہے -بیشک اللہ ہر شے کا جاننے والا ہے (۱۱۶) اللہ ہی کے لئے

الْأَرْضِ يُحْيِي وَ يُمِيتُ وَ مَا لَکُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ مِنْ وَلِيٍّ وَ لاَ نَصِيرٍ( ۱۱۶ ) لَقَدْ تَابَ اللَّهُ عَلَى النَّبِيِّ وَ

زمین و آسمان کی حکومت ہے اور وہی حیات و موت کا دینے والا ہے اس کے علاوہ تمہارا نہ کوئی سرپرست ہے نہ مددگار (۱۱۷) بیشک خدا نے پیغمبر اور ان

الْمُهَاجِرِينَ وَ الْأَنْصَارِ الَّذِينَ اتَّبَعُوهُ فِي سَاعَةِ الْعُسْرَةِ مِنْ بَعْدِ مَا کَادَ يَزِيغُ قُلُوبُ فَرِيقٍ مِنْهُمْ ثُمَّ تَابَ عَلَيْهِمْ

مہاجرین و انصار پر رحم کیا ہے جنہوں نے تنگی کے وقت میں پیغمبر کا ساتھ دیا ہے جب کہ ایک جماعت کے دلوں میں کجی پیدا ہورہی تھی پھر خدا نے ان کی توبہ کو قبول کرلیا کہ

إِنَّهُ بِهِمْ رَءُوفٌ رَحِيمٌ‌( ۱۱۷ )

وہ ان پر بڑا ترس کھانے والا اور مہربانی کرنے والا ہے

۲۰۶

وَ عَلَى الثَّلاَثَةِ الَّذِينَ خُلِّفُوا حَتَّى إِذَا ضَاقَتْ عَلَيْهِمُ الْأَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ وَ ضَاقَتْ عَلَيْهِمْ أَنْفُسُهُمْ وَ ظَنُّوا أَنْ لاَ

(۱۱۸) اوراللہ نے ان تینوں پر بھی رحم کیا جو جہاد سے پیچھے رہ گئے یہاں تک کہ زمین جب اپنی وسعتوں سمیت ان پر تنگ ہوگئی اور ان کے دم پر بن گئی اور انہوں نے یہ سمجھ لیا کہ ا ب اللہ کے علاوہ کوئی

مَلْجَأَ مِنَ اللَّهِ إِلاَّ إِلَيْهِ ثُمَّ تَابَ عَلَيْهِمْ لِيَتُوبُوا إِنَّ اللَّهَ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ‌( ۱۱۸ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَ

پناہ گاہ نہیں ہے تواللہ نے ان کی طرف توجہ فرمائی کہ وہ توبہ کرلیں اس لئے کہ وہ بڑا توبہ قبول کرنے والا اور مہربان ہے (۱۱۹) ایمان والواللہ سے ڈرو اور

کُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ‌( ۱۱۹ ) مَا کَانَ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ وَ مَنْ حَوْلَهُمْ مِنَ الْأَعْرَابِ أَنْ يَتَخَلَّفُوا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ وَ لاَ

صادقین کے ساتھ ہوجاؤ(۱۲۰) اہل مدینہ یا اس کے اطراف کے دیہاتیوں کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ رسول خدا سے الگ ہوجائیں یا اپنے نفس کو ان کے

يَرْغَبُوا بِأَنْفُسِهِمْ عَنْ نَفْسِهِ ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ لاَيُصِيبُهُمْ ظَمَأٌ وَ لاَ نَصَبٌ وَ لاَمَخْمَصَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَ لاَ يَطَئُونَ مَوْطِئاً

نفس سے زیادہ عزیز سمجھیں اس لئے کہ انہیں کوئی پیاسً تھکن یا بھوک راہ خدا میں نہیں لگتی ہے اور نہ وہ کّفار کے دل رَکھانے والا کوئی قدم اٹھاتے ہیں نہ

يَغِيظُ الْکُفَّارَ وَلاَ يَنَالُونَ مِنْ عَدُوٍّ نَيْلاً إِلاَّ کُتِبَ لَهُمْ بِهِ عَمَلٌ صَالِحٌ إِنَّ اللَّهَ لاَ يُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ‌( ۱۲۰ )

کسی بھی دشمن سے کچھ حاصل کرتے ہیں مگر یہ کہ ان کے عمل نیک کو لکھ لیا جاتا ہے کہ خدا کسی بھی نیک عمل کرنے والے کے اجر و ثواب کو ضائع نہیں کرتا ہے

وَلاَ يُنْفِقُونَ نَفَقَةً صَغِيرَةً وَلاَ کَبِيرَةً وَ لاَ يَقْطَعُونَ وَادِياً إِلاَّ کُتِبَ لَهُمْ لِيَجْزِيَهُمُ اللَّهُ أَحْسَنَ مَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۱۲۱ )

(۱۲۱) اور یہ کوئی چھوٹ یا بڑا خرچ راہ خدا میں نہیں کرتے ہیں اور نہ کسی وادی کو طے کرتے ہیں مگر یہ کہ اسے بھی ان کے حق میں لکھ دیا جاتا ہے تاکہ خدا انہیں ان کے اعمال سے بہتر جزا عطا کرسکے

وَ مَا کَانَ الْمُؤْمِنُونَ لِيَنْفِرُوا کَافَّةً فَلَوْ لاَ نَفَرَ مِنْ کُلِّ فِرْقَةٍ مِنْهُمْ طَائِفَةٌ لِيَتَفَقَّهُوا فِي الدِّينِ وَ لِيُنْذِرُوا قَوْمَهُمْ

(۱۲۲) صاحبان ایمان کا یہ فرض نہیں ہے کہ وہ سب کے سب جہاد کے لئے نکل پڑیں تو ہر گروہ میں سے ایک جماعت اس کام کے لئے کیوں نہیں نکلتی ہے کہ دین کا علم حاصل کرے اور پھر جب اپنی قوم کی طرف پلٹ کر آئے تو اسے عذاب الٰہی

إِذَا رَجَعُوا إِلَيْهِمْ لَعَلَّهُمْ يَحْذَرُونَ‌( ۱۲۲ )

سے ڈرائے کہ شاید وہ اسی طرح ڈرنے لگیں

۲۰۷

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قَاتِلُوا الَّذِينَ يَلُونَکُمْ مِنَ الْکُفَّارِ وَ لْيَجِدُوا فِيکُمْ غِلْظَةً وَ اعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ مَعَ الْمُتَّقِينَ‌( ۱۲۳ )

(۱۲۳) ایمان والو اپنے آس پاس والے کفار سے جہاد کرو اور وہ تم میں سختی اور طاقت کا احساس کریں اور یاد رکھو کہ اللہ صرف پرہیز گار افراد کے ساتھ ہے

وَ إِذَا مَا أُنْزِلَتْ سُورَةٌ فَمِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ أَيُّکُمْ زَادَتْهُ هٰذِهِ إِيمَاناً فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا فَزَادَتْهُمْ إِيمَاناً وَ هُمْ

(۱۲۴) اور جب کوئی سورہ نازل ہوتا ہے تو ان میں سے بعض یہ طنز کرتے ہیں کہ تم میں سے کس کے ایمان میں اضافہ ہوگیا ہے تو یاد رکھیں کہ جو ایمان والے ہیں ان کے ایمان میں اضافہ ہوتا ہے اور

يَسْتَبْشِرُونَ‌( ۱۲۴ ) وَ أَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ فَزَادَتْهُمْ رِجْساً إِلَى رِجْسِهِمْ وَ مَاتُوا وَ هُمْ کَافِرُونَ‌( ۱۲۵ )

وہ خوش بھی ہوتے ہیں (۱۲۵) اور جن کے دلوں میں مرض ہے ان کے مرض میں سورہ ہی سے اضافہ ہوجاتا ہے اور وہ کفر ہی کی حالت میں مرجاتے ہیں

أَ وَ لاَ يَرَوْنَ أَنَّهُمْ يُفْتَنُونَ فِي کُلِّ عَامٍ مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ ثُمَّ لاَ يَتُوبُونَ وَ لاَ هُمْ يَذَّکَّرُونَ‌( ۱۲۶ ) وَ إِذَا مَا أُنْزِلَتْ

(۱۲۶) کیا یہ نہیں دیکھتے ہیں کہ انہیں ہر سال ایک دو مرتبہ بلا میں مبتلا کیا جاتا ہے پھراس کے بعد بھی نہ توبہ کرتے ہیں اور نہ عبرت حاصل کرتے ہیں (۱۲۷) اور جب کوئی سورہ نازل

سُورَةٌ نَظَرَ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ هَلْ يَرَاکُمْ مِنْ أَحَدٍ ثُمَّ انْصَرَفُوا صَرَفَ اللَّهُ قُلُوبَهُمْ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَ يَفْقَهُونَ‌( ۱۲۷ )

ہوتا ہے تو ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگتا ہے کہ کوئی دیکھ تو نہیں رہا ہے اور پھر پلٹ جاتے ہیں تو خدا نے بھی ان کے قلوب کو پلٹ دیاہے کہ یہ سمجھنے والی قوم نہیں ہے

لَقَدْ جَاءَکُمْ رَسُولٌ مِنْ أَنْفُسِکُمْ عَزِيزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِيصٌ عَلَيْکُمْ بِالْمُؤْمِنِينَ رَءُوفٌ رَحِيمٌ‌( ۱۲۸ ) فَإِنْ تَوَلَّوْا

(۱۲۸) یقینا تمہارے پاس وہ پیغمبر آیا ہے جو تم ہی میں سے ہے اور اس پر تمہاری ہر مصیبت شاق ہوتی ہے وہ تمہاری ہدایت کے بارے میں حرص رکھتا ہے اور مومنین کے حال پر شفیق اور مہربان ہے اب اس کے بعد بھی یہ لوگ منہ پھیر لیں

فَقُلْ حَسْبِيَ اللَّهُ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ عَلَيْهِ تَوَکَّلْتُ وَ هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ‌( ۱۲۹ )

تو کہدیجئے کہ خدا میرے لیے کافی ہے، اس کے سوا کوئی خدا نہیں، میرا اعتماداسی پر ہے اور وہی عرش اعظم کا پروردگار ہے. (۱۲۹)

۲۰۸

( سورة يونس)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

الر تِلْکَ آيَاتُ الْکِتَابِ الْحَکِيمِ‌( ۱ ) أَ کَانَ لِلنَّاسِ عَجَباً أَنْ أَوْحَيْنَا إِلَى رَجُلٍ مِنْهُمْ أَنْ أَنْذِرِ النَّاسَ وَ بَشِّرِ

(۱) الر پُر از حکمت کتاب کی آیتیں ہیں (۲) کیا لوگوں کے لئے یہ بات عجیب ہے کہ انہیں میں سے ایک مرد پر ہم یہ وحی نازل کردیں کہ لوگوں کو عذاب سے ڈراؤ اور

الَّذِينَ آمَنُوا أَنَّ لَهُمْ قَدَمَ صِدْقٍ عِنْدَ رَبِّهِمْ قَالَ الْکَافِرُونَ إِنَّ هٰذَا لَسَاحِرٌ مُبِينٌ‌( ۲ ) إِنَّ رَبَّکُمُ اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ

صاحبانِ ایمان کو بشارت دے دو کہ ان کے لئے پروردگار کی بارگاہ میں بلند ترین درجہ ہے مگر یہ کافر کہتے ہیں کہ یہ کھلا ہوا جادوگر ہے (۳) بیشک تمہارا پروردگار وہ ہے جس

السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَى عَلَى الْعَرْشِ يُدَبِّرُ الْأَمْرَ مَا مِنْ شَفِيعٍ إِلاَّ مِنْ بَعْدِ إِذْنِهِ ذٰلِکُمُ اللَّهُ

نے زمین و آسمان کو چھ دنوں میں پیدا کیا ہے پھر اس کے بعد عرش پر اپنا اقتدار قائم کیاہے وہ تمام امور کی تدبیر کرنے والا ہے کوئی اس کی اجازت کے بغیر شفاعت کرنے والا نہیں ہے .وہی

رَبُّکُمْ فَاعْبُدُوهُ أَ فَلاَ تَذَکَّرُونَ‌( ۳ ) إِلَيْهِ مَرْجِعُکُمْ جَمِيعاً وَعْدَ اللَّهِ حَقّاً إِنَّهُ يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ لِيَجْزِيَ الَّذِينَ

تمہارا پروردگار ہے اور اسی کی عبادت کرو کیا تمہیں ہوش نہیں آرہا ہے (۴) اسی کی طرف تم سب کی بازگشت ہے -یہ خدا کا سّچا وعدہ ہے -وہی خلقت کا آغاز کرنے والا ہے اور واپس لے جانے والا ہے تاکہ

آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ بِالْقِسْطِ وَ الَّذِينَ کَفَرُوا لَهُمْ شَرَابٌ مِنْ حَمِيمٍ وَ عَذَابٌ أَلِيمٌ بِمَا کَانُوا يَکْفُرُونَ‌( ۴ )

ایمان اورنیک عمل والوں کو عادلانہ جزا دے سکے اورجو کافر ہوگئے ہیں ان کے لئے تو گرم پانی کا مشروب ہے اور ان کے کفر کی بنا پر دردناک عذاب بھی ہے

هُوَ الَّذِي جَعَلَ الشَّمْسَ ضِيَاءً وَ الْقَمَرَ نُوراً وَ قَدَّرَهُ مَنَازِلَ لِتَعْلَمُوا عَدَدَ السِّنِينَ وَ الْحِسَابَ مَا خَلَقَ اللَّهُ ذٰلِکَ

(۵) اسی خدا نے آفتاب کو روشنی اورچاند کو نور بنایا ہے پھر چاند کی منزلیں مقرر کی ہیں تاکہ ان کے ذریعہ برسوں کی تعداد اور دوسرے حسابات دریافت کرسکو -یہ سب خدا نے

إِلاَّ بِالْحَقِّ يُفَصِّلُ الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ‌( ۵ ) إِنَّ فِي اخْتِلاَفِ اللَّيْلِ وَ النَّهَارِ وَ مَا خَلَقَ اللَّهُ فِي السَّمَاوَاتِ وَ

صرف حق کے ساتھ پیدا کیا ہے کہ وہ صاحبان علم کے لئے اپنی آیتوں کو تفصیل کے ساتھ بیان کرتا ہے (۶) بیشک دن رات کی آمدورفت اور جو کچھ خدا نے آسمان و

الْأَرْضِ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَّقُونَ‌( ۶ )

زمین میں پیدا کیا ہے ان سب میں صاحبان تقویٰ کے لئے اس کی نشانیاں پائی جاتی ہیں

۲۰۹

إِنَّ الَّذِينَ لاَ يَرْجُونَ لِقَاءَنَا وَ رَضُوا بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ اطْمَأَنُّوا بِهَا وَ الَّذِينَ هُمْ عَنْ آيَاتِنَا غَافِلُونَ‌( ۷ ) أُولٰئِکَ

(۷) یقینا جو لوگ ہماری ملاقات کی امید نہیں رکھتے ہیں اور زندگانی دنیا پر ہی راضی اور مطمئن ہوگئے ہیں اور جو لوگ ہماری آیات سے غافل ہیں (۸) یہ سب وہ

مَأْوَاهُمُ النَّارُ بِمَا کَانُوا يَکْسِبُونَ‌( ۸ ) إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ يَهْدِيهِمْ رَبُّهُمْ بِإِيمَانِهِمْ تَجْرِي مِنْ

ہیں جن کے اعمال کی بنا پر ان کا ٹھکانا جہّنم ہے (۹) بیشک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال کئے خدا ان کے ایمان کی بنا پر اس منزل کی طرف ان کی رہنمائی کرے گا

تَحْتِهِمُ الْأَنْهَارُ فِي جَنَّاتِ النَّعِيمِ‌( ۹ ) دَعْوَاهُمْ فِيهَا سُبْحَانَکَ اللَّهُمَّ وَ تَحِيَّتُهُمْ فِيهَا سَلاَمٌ وَ آخِرُ دَعْوَاهُمْ أَنِ

جہاں نعمتوں کے باغات کے نیچے نہریں جاری ہوں گی (۱۰) وہاں ان کا قول یہ ہوگا کہ خدایا تو پاک اور بے نیاز ہے اور ان کا تحفہ سلام ہوگا اور ان کا آخری بیان یہ ہوگا کہ

الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۱۰ ) وَ لَوْ يُعَجِّلُ اللَّهُ لِلنَّاسِ الشَّرَّ اسْتِعْجَالَهُمْ بِالْخَيْرِ لَقُضِيَ إِلَيْهِمْ أَجَلُهُمْ فَنَذَرُ

ساری تعریف خدائے رب العالمین کے لئے ہے (۱۱) اگر خدا لوگوں کے لئے برائی میں بھی اتنی ہی جلدی کردیتا جتنی یہ لوگ بھلائی میں چاہتے ہیں تو اب تک ان کی مدت کا فیصلہ ہوچکا ہوتا -

الَّذِينَ لاَ يَرْجُونَ لِقَاءَنَا فِي طُغْيَانِهِمْ يَعْمَهُونَ‌( ۱۱ ) وَ إِذَا مَسَّ الْإِنْسَانَ الضُّرُّ دَعَانَا لِجَنْبِهِ أَوْ قَاعِداً أَوْ قَائِماً

ہم تو اپنی ملاقات کی امید نہ رکھنے والوں کو ان کی سرکشی میں چھوڑ دیتے ہیں کہ یہ یونہی ٹھوکریں کھاتے پھریں (۱۲) انسان کو جب کوئی نقصان پہنچتا ہے تو اٹھتے بیٹھتے کروٹیں بدلتے ہم کو پکارتا ہے

فَلَمَّا کَشَفْنَا عَنْهُ ضُرَّهُ مَرَّ کَأَنْ لَمْ يَدْعُنَا إِلَى ضُرٍّ مَسَّهُ کَذٰلِکَ زُيِّنَ لِلْمُسْرِفِينَ مَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۱۲ ) وَ لَقَدْ

اور جب ہم اس نقصان کو دور کردیتے ہیں تو یوں گزر جاتا ہے جیسے کبھی کسی مصیبت میں ہم کو پکارا ہی نہیں تھا بیشک زیادتی کرنے والوں کے اعمال یوں ہی ان کے سامنے آراستہ کردئیے جاتے ہیں (۱۳) یقینا ہم نے

أَهْلَکْنَا الْقُرُونَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَمَّا ظَلَمُوا وَ جَاءَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ وَ مَا کَانُوا لِيُؤْمِنُوا کَذٰلِکَ نَجْزِي الْقَوْمَ

تم سے پہلے والی امتوں کو ہلاک کردیا جب انہوں نے ظلم کیا اور ہمارے پیغمبر ہماری نشانیاں لے کر آئے تو وہ ایمان نہ لاسکے -ہم اسی طرح

الْمُجْرِمِينَ‌( ۱۳ ) ثُمَّ جَعَلْنَاکُمْ خَلاَئِفَ فِي الْأَرْضِ مِنْ بَعْدِهِمْ لِنَنْظُرَ کَيْفَ تَعْمَلُونَ‌( ۱۴ )

مجرم قوم کو سزا دیتے ہیں (۱۴) اس کے بعد ہم نے تم کو روئے زمین پر ان کا جانشین بنادیا تاکہ دیکھیں کہ اب تم کیسے اعمال کرتے ہو

۲۱۰

وَ إِذَا تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالَ الَّذِينَ لاَ يَرْجُونَ لِقَاءَنَا ائْتِ بِقُرْآنٍ غَيْرِ هٰذَا أَوْ بَدِّلْهُ قُلْ مَا يَکُونُ لِي أَنْ

(۱۵) اور جب ان کے سامنے ہماری آیات کی تلاوت کی جاتی ہے تو جن لوگوں کو ہماری ملاقات کی امید نہیں ہے وہ کہتے ہیں کہ اس کے علاوہ کوئی دوسرا قرآن لائیے یا اسی کو

أُبَدِّلَهُ مِنْ تِلْقَاءِ نَفْسِي إِنْ أَتَّبِعُ إِلاَّ مَا يُوحَى إِلَيَّ إِنِّي أَخَافُ إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ‌( ۱۵ ) قُلْ لَوْ

بدل دیجئے تو آپ کہہ دیجئے کہ مجھے اپنی طرف سے بدلنے کا کوئی اختیار نہیں ہے میں تو صرف اس امر کا اتباع کرتا ہوں جس کی میری طرف وحی کی جاتی ہے میں اپنے پروردگار کی نافرمانی کروں تو مجھے ایک بڑے عظےم دن کے عذاب کا خوف ہے (۱۶) آپ کہہ دیجئے کہ اگر

شَاءَ اللَّهُ مَا تَلَوْتُهُ عَلَيْکُمْ وَ لاَ أَدْرَاکُمْ بِهِ فَقَدْ لَبِثْتُ فِيکُمْ عُمُراً مِنْ قَبْلِهِ أَ فَلاَ تَعْقِلُونَ‌( ۱۶ ) فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ

خدا چاہتا تو میں تمہارے سامنے تلاوت نہ کرتا اور تمہیں اس کی اطلاع بھی نہ کرتا -آخر میں اس سے پہلے بھی تمہارے درمیان ایک مدت تک رہ چکا ہوں تو کیا تمہارے پاس اتنی عقل بھی نہیں ہے (۱۷) اس سے بڑا ظالم کون ہے

افْتَرَى عَلَى اللَّهِ کَذِباً أَوْ کَذَّبَ بِآيَاتِهِ إِنَّهُ لاَ يُفْلِحُ الْمُجْرِمُونَ‌( ۱۷ ) وَ يَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ مَا لاَ يَضُرُّهُمْ وَ

جو اللہ پر جھوٹا الزام لگائے یا اس کی آیتوں کی تکذیب کرے جب کہ وہ مجرمین کو نجات دینے والا نہیں ہے (۱۸) اور یہ لوگ خدا کو چھوڑ کر ان کی پرستش کرتے ہیں جو نہ نقصان پہنچاسکتے ہیں اور

لاَ يَنْفَعُهُمْ وَ يَقُولُونَ هٰؤُلاَءِ شُفَعَاؤُنَا عِنْدَ اللَّهِ قُلْ أَ تُنَبِّئُونَ اللَّهَ بِمَا لاَ يَعْلَمُ فِي السَّمَاوَاتِ وَ لاَ فِي الْأَرْضِ

نہ فائدہ اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ خدا کے یہاں ہماری سفارش کرنے والے ہیں تو آپ کہہ دیجئے کہ تم تو خدا کو اس بات کو اطلاع کررہے ہو جس کا علم اسے آسمان و

سُبْحَانَهُ وَ تَعَالَى عَمَّا يُشْرِکُونَ( ۱۸ ) وَ مَا کَانَ النَّاسُ إِلاَّ أُمَّةً وَاحِدَةً فَاخْتَلَفُوا وَ لَوْ لاَ کَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ

زمین میں کہیں نہیں ہے وہ پاک و پاکیزہ ہے اور ان کے شرک سے بلند و برتر ہے (۱۹) سارے انسان فطرتا ایک امت تھے پھر سب آپس میں الگ الگ ہوگئے اور اگر تمہارے

رَبِّکَ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ فِيمَا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ‌( ۱۹ ) وَ يَقُولُونَ لَوْ لاَ أُنْزِلَ عَلَيْهِ آيَةٌ مِنْ رَبِّهِ فَقُلْ إِنَّمَا الْغَيْبُ لِلَّهِ

رب کی بات پہلے سے طے نہ ہوچکی ہوتی تو یہ جس بات میں اختلاف کرتے ہیں اس کا فیصلہ ہوچکا ہوتا (۲۰) یہ لوگ کہتے ہیں کہ خدا کی طرف سے ان پر کوئی نشانی کیوں نہیں نازل ہوتی تو آپ کہہ دیجئے کہ تمام غیب کا اختیار پروردگار کو ہے

فَانْتَظِرُوا إِنِّي مَعَکُمْ مِنَ الْمُنْتَظِرِينَ‌( ۲۰ )

اور تم انتظار کرو اور میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں ہوں

۲۱۱

وَ إِذَا أَذَقْنَا النَّاسَ رَحْمَةً مِنْ بَعْدِ ضَرَّاءَ مَسَّتْهُمْ إِذَا لَهُمْ مَکْرٌ فِي آيَاتِنَا قُلِ اللَّهُ أَسْرَعُ مَکْراً إِنَّ رُسُلَنَا يَکْتُبُونَ مَا

(۲۱) اور جب تکلیف پہنچنے کے بعد ہم نے لوگوں کو ذرا رحمت کا مزہ چکھادیا تو فورا ہماری آیتوں میں مّکاری کرنے لگے تو آپ کہہ دیجئے کہ خدا تم سے تیز تر تدبیریں کرنے والا ہے اور ہمارے نمائندے

تَمْکُرُونَ‌( ۲۱ ) هُوَ الَّذِي يُسَيِّرُکُمْ فِي الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ حَتَّى إِذَا کُنْتُمْ فِي الْفُلْکِ وَ جَرَيْنَ بِهِمْ بِرِيحٍ طَيِّبَةٍ وَ فَرِحُوا

تمہارے مکر کو برابر لکھ رہے ہیں (۲۲) وہ خدا وہ ہے جو تمہیں خشکی اور سمندر میں سیر کراتا ہے یہاں تک کہ جب تم کشتی میں تھے اور پاکیزہ ہوائیں چلیں اور سارے مسافر

بِهَا جَاءَتْهَا رِيحٌ عَاصِفٌ وَ جَاءَهُمُ الْمَوْجُ مِنْ کُلِّ مَکَانٍ وَ ظَنُّوا أَنَّهُمْ أُحِيطَ بِهِمْ دَعَوُا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ

خوش ہوگئے تو اچانک ایک تیز ہوا چل گئی اور موجوں نے ہر طرف سے گھیرے میں لے لیا اور یہ خیال پیدا ہوگیا کہ چارں طرف سے کَھرگئے ہیں تو دین خالص کے ساتھ اللہ سے

لَئِنْ أَنْجَيْتَنَا مِنْ هٰذِهِ لَنَکُونَنَّ مِنَ الشَّاکِرِينَ‌( ۲۲ ) فَلَمَّا أَنْجَاهُمْ إِذَا هُمْ يَبْغُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ يَا أَيُّهَا

دعا کرنے لگے کہ اگر اس مصیبت سے نجات مل گئی تو ہم یقینا شکر گزاروں میں ہوجائیں گے (۲۳) اس کے بعد جب اس نے نجات دے دی تو زمین میں ناحق ظلم کرنے لگے -

النَّاسُ إِنَّمَا بَغْيُکُمْ عَلَى أَنْفُسِکُمْ مَتَاعَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ثُمَّ إِلَيْنَا مَرْجِعُکُمْ فَنُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۲۳ ) إِنَّمَا مَثَلُ

انسانو !یاد رکھو تمہارا ظلم تمہارے ہی خلاف ہوگا یہ صرف چند روزہ زندگی کا مزہ ہے اس کے بعد تم سب کی بازگشت ہماری ہی طرف ہوگی اور پھر ہم تمہیں بتائیں گے کہ تم دنیا میں کیا کررہے تھے (۲۴) زندگانی دنیا کی مثال

الْحَيَاةِ الدُّنْيَا کَمَاءٍ أَنْزَلْنَاهُ مِنَ السَّمَاءِ فَاخْتَلَطَ بِهِ نَبَاتُ الْأَرْضِ مِمَّا يَأْکُلُ النَّاسُ وَ الْأَنْعَامُ حَتَّى إِذَا أَخَذَتِ

صرف اس بارش کی ہے جسے ہم نے آسمان سے نازل کیا پھر اس سے مل کر زمین سے وہ نباتات برآمد ہوئیں جن کو انسان اورجانور کھاتے ہیں یہاں تک کہ جب زمین نے سبزہ زار سے

الْأَرْضُ زُخْرُفَهَا وَ ازَّيَّنَتْ وَ ظَنَّ أَهْلُهَا أَنَّهُمْ قَادِرُونَ عَلَيْهَا أَتَاهَا أَمْرُنَا لَيْلاً أَوْ نَهَاراً فَجَعَلْنَاهَا حَصِيداً کَأَنْ لَمْ

اپنے کو آراستہ کرلیا اور مالکوں نے خیال کرنا شروع کردیا کہ اب ہم اس زمین کے صاحب اختیار ہیں تو اچانک ہمارا حکم رات یا دن کے وقت آگیا اور ہم نے اسے بالکل کٹا ہوا کھیت بنادیا گویا

تَغْنَ بِالْأَمْسِ کَذٰلِکَ نُفَصِّلُ الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يَتَفَکَّرُونَ‌( ۲۴ ) وَ اللَّهُ يَدْعُو إِلَى دَارِ السَّلاَمِ وَ يَهْدِي مَنْ يَشَاءُ

اس میں کل کچھ تھا ہی نہیں -ہم اسی طرح اپنی آیتوں کو مفصل طریقہ سے بیان کرتے ہیں اس قوم کے لئے جو صاحبِ فکر و نظر ہے (۲۵) اللہ ہر ایک کو سلامتی کے گھر کی طرف دعوت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے

إِلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۲۵ )

سیدھے راستہ کی ہدایت دے دیتا ہے

۲۱۲

لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا الْحُسْنَى وَ زِيَادَةٌ وَ لاَ يَرْهَقُ وُجُوهَهُمْ قَتَرٌ وَ لاَ ذِلَّةٌ أُولٰئِکَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۲۶ )

(۲۶) جن لوگوں نے نیکی کی ہے ان کے واسطے نیکی بھی ہے اور اضافہ بھی اور ان کے چہروں پر نہ سیاہی ہوگی اور نہ ذلت ,وہ جنّت والے ہیں اور وہیں ہمیشہ رہنے والے ہیں

وَ الَّذِينَ کَسَبُوا السَّيِّئَاتِ جَزَاءُ سَيِّئَةٍ بِمِثْلِهَا وَ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ مَا لَهُمْ مِنَ اللَّهِ مِنْ عَاصِمٍ کَأَنَّمَا أُغْشِيَتْ

(۲۷) اور جن لوگوں نے برائیاں کمائی ہیں ان کے لئے ہر برائی کے بدلے ویسی ہی برائی ہے اور ان کے چہروں پر گناہوں کی سیاہی بھی ہوگی اور انہیں عذاب الٰہی سے بچانے والا کوئی نہ ہوگا -

وُجُوهُهُمْ قِطَعاً مِنَ اللَّيْلِ مُظْلِماً أُولٰئِکَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۲۷ ) وَ يَوْمَ نَحْشُرُهُمْ جَمِيعاً ثُمَّ نَقُولُ

ان کے چہرے پر جیسے سیاہ رات کی تاریکی کا پردہ ڈال دیا گیا ہو -وہ اہل جہّنم ہیں اور اسی میں ہمیشہ رہنے والے ہیں (۲۸) جس دن ہم سب کو اکٹھا جمع کریں گے

لِلَّذِينَ أَشْرَکُوا مَکَانَکُمْ أَنْتُمْ وَ شُرَکَاؤُکُمْ فَزَيَّلْنَا بَيْنَهُمْ وَ قَالَ شُرَکَاؤُهُمْ مَا کُنْتُمْ إِيَّانَا تَعْبُدُونَ‌( ۲۸ ) فَکَفَى بِاللَّهِ

اور اس کے بعد شرک کرنے والوں سے کہیں گے کہ تم اور تمہارے شرکائ سب اپنی اپنی جگہ ٹھہرو اور پھر ہم ان کے درمیان جدائی ڈال دیں گے اور ان کے شرکائ کہیں گے کہ تم ہماری عبادت تو نہیں کرتے تھے (۲۹) اب خدا ہمارے اور

شَهِيداً بَيْنَنَا وَ بَيْنَکُمْ إِنْ کُنَّا عَنْ عِبَادَتِکُمْ لَغَافِلِينَ‌( ۲۹ ) هُنَالِکَ تَبْلُو کُلُّ نَفْسٍ مَا أَسْلَفَتْ وَ رُدُّوا إِلَى اللَّهِ

تمہارے درمیان گواہی کے لئے کافی ہے کہ ہم تمہاری عبادت سے بالکل غافل تھے (۳۰) اس وقت ہر شخص اپنے گزشتہ اعمال کا امتحان کرے گا اور سب مولائے برحق خداوندتعالیٰ کی بارگاہ میں پلٹا دئیے جائیں گے

مَوْلاَهُمُ الْحَقِّ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَا کَانُوا يَفْتَرُونَ‌( ۳۰ ) قُلْ مَنْ يَرْزُقُکُمْ مِنَ السَّمَاءِ وَ الْأَرْضِ أَمَّنْ يَمْلِکُ السَّمْعَ وَ

اور جو کچھ افترا کررہے تھے وہ سب بھٹک کر گم ہوجائے گا (۳۱) پیغمبر ذرا ان سے پوچھئے کہ تمہیں زمین و آسمان سے کون رزق دیتا ہے اور کون تمہاری سماعت

الْأَبْصَارَ وَ مَنْ يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَ يُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَ مَنْ يُدَبِّرُ الْأَمْرَ فَسَيَقُولُونَ اللَّهُ فَقُلْ أَ فَلاَ

و بصارت کا مالک ہے اور کون مردہ سے زندہ اور زندہ سے مردہ کو نکالتا ہے اور کون سارے امور کی تدبیرکرتا ہے تو یہ سب یہی کہیں گے کہ اللہ !تو آپ

تَتَّقُونَ‌( ۳۱ ) فَذٰلِکُمُ اللَّهُ رَبُّکُمُ الْحَقُّ فَمَا ذَا بَعْدَ الْحَقِّ إِلاَّ الضَّلاَلُ فَأَنَّى تُصْرَفُونَ‌( ۳۲ ) کَذٰلِکَ حَقَّتْ کَلِمَةُ

کہئے کہ پھر اس سے کیوں نہیں ڈرتے ہو (۳۲) وہی اللہ تمہارا برحق پالنے والا ہے اور حق کے بعد ضلالت کے سوا کچھ نہیں ہے تو تم کس طرح لے جائے جارہے ہو (۳۳) اسی طرح خدا کا عذاب فاسقوں کے حق میں ثابت ہوگیا

رَبِّکَ عَلَى الَّذِينَ فَسَقُوا أَنَّهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۳۳ )

کہ وہ ایمان لانے والے نہیں ہیں

۲۱۳

قُلْ هَلْ مِنْ شُرَکَائِکُمْ مَنْ يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ قُلِ اللَّهُ يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ فَأَنَّى تُؤْفَکُونَ‌( ۳۴ ) قُلْ هَلْ مِنْ

(۳۴) آپ ذرا پوچھئے کہ کیا تمہارے شریکوں میں کوئی ہے جو خلقت کی ابتدا کرے اور پھر دوبارہ اسے پلٹا سکے اور پھر بتائیے کہ اللہ ہی مخلوقات کی ابتدا کرتا ہے اور وہی انہیں پلٹاتا بھی ہے تو تم آخر کدھر چلے جارہے ہو (۳۵) کہئے کہ کیا

شُرَکَائِکُمْ مَنْ يَهْدِي إِلَى الْحَقِّ قُلِ اللَّهُ يَهْدِي لِلْحَقِّ أَ فَمَنْ يَهْدِي إِلَى الْحَقِّ أَحَقُّ أَنْ يُتَّبَعَ أَمَّنْ لاَ يَهِدِّي إِلاَّ

تمہارے شرکائ میں کوئی ایسا ہے جو حق کی ہدایت کرسکے اور پھر بتائیے کہ اللہ ہی حق کی ہدایت کرتا ہے اور جو حق کی ہدایت کرتا ہے وہ واقعا قابلِ اتباع ہے یا جو ہدایت کرنے کے قابل بھی نہیں ہے

أَنْ يُهْدَى فَمَا لَکُمْ کَيْفَ تَحْکُمُونَ‌( ۳۵ ) وَ مَا يَتَّبِعُ أَکْثَرُهُمْ إِلاَّ ظَنّاً إِنَّ الظَّنَّ لاَ يُغْنِي مِنَ الْحَقِّ شَيْئاً إِنَّ اللَّهَ

مگر یہ کہ خود اس کی ہدایت کی جائے تو آخر تمہیں کیاہوگیا ہے اور تم کیسے فیصلے کررہے ہو (۳۶) اور ان کی اکثریت تو صرف خیالات کا اتباع کرتی ہے جب کہ گمان حق کے بارے میں کوئی فائدہ نہیں پہنچاسکتا بیشک اللہ

عَلِيمٌ بِمَا يَفْعَلُونَ‌( ۳۶ ) وَ مَا کَانَ هٰذَا الْقُرْآنُ أَنْ يُفْتَرَى مِنْ دُونِ اللَّهِ وَ لٰکِنْ تَصْدِيقَ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَ

ان کے اعمال سے خوب واقف ہے (۳۷) اور یہ قرآن کسی غیر خدا کی طرف سے افترا نہیں ہے بلکہ اپنے ماسبق کی کتابوں کی تصدیق اور

تَفْصِيلَ الْکِتَابِ لاَ رَيْبَ فِيهِ مِنْ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۳۷ ) أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ قُلْ فَأْتُوا بِسُورَةٍ مِثْلِهِ وَ ادْعُوا مَنِ

تفصیل ہے جس میں کسی شک کی گنجائش نہیں ہے یہ رب العالمین کا نازل کردہ ہے (۳۸) کیا یہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ اسے پیغمبر نے گڑھ لیا ہے تو کہہ دیجئے کہ تم اس کے جیسا ایک ہی سورہ لے آؤ

اسْتَطَعْتُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۳۸ ) بَلْ کَذَّبُوا بِمَا لَمْ يُحِيطُوا بِعِلْمِهِ وَ لَمَّا يَأْتِهِمْ تَأْوِيلُهُ کَذٰلِکَ کَذَّبَ

اور خدا کے علاوہ جسے چاہو اپنی مدد کے لئے بلالو اگر تم اپنے الزام میں سچے ہو (۳۹) درحقیقت ان لوگوں نے اس چیز کی تکذیب کی ہے جس کا مکمل علم بھی نہیں ہے اور اس کی تاویل بھی ان کے پاس نہیں آئی ہے اسی طرح ان کے پہلے والوں نے بھی تکذیب کی

الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَانْظُرْ کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الظَّالِمِينَ‌( ۳۹ ) وَ مِنْهُمْ مَنْ يُؤْمِنُ بِهِ وَ مِنْهُمْ مَنْ لاَ يُؤْمِنُ بِهِ وَ

تھی اب دیکھو کہ ظلم کرنے والوں کا انجام کیا ہوتا ہے (۴۰) ان میں بعض وہ ہیں جو اس پر ایمان لاتے ہیں اور بعض نہیں مانتے ہیں اور آپ کا پروردگار

رَبُّکَ أَعْلَمُ بِالْمُفْسِدِينَ‌( ۴۰ ) وَ إِنْ کَذَّبُوکَ فَقُلْ لِي عَمَلِي وَ لَکُمْ عَمَلُکُمْ أَنْتُمْ بَرِيئُونَ مِمَّا أَعْمَلُ وَ أَنَا بَرِي‌ءٌ

فساد کرنے والوں کو خوب جانتا ہے (۴۱) اور اگر یہ آپ کی تکذیب کریں تو کہہ دیجئے کہ میرے لئے میرا عمل ہے اور تمہارے لئے تمہارا عمل ہے تم میرے عمل سے بری اور میں تمہارے

مِمَّا تَعْمَلُونَ‌( ۴۱ ) وَ مِنْهُمْ مَنْ يَسْتَمِعُونَ إِلَيْکَ أَ فَأَنْتَ تُسْمِعُ الصُّمَّ وَ لَوْ کَانُوا لاَ يَعْقِلُونَ‌( ۴۲ )

اعمال سے بیزار ہوں (۴۲) اور ان میں سے بعض ایسے بھی ہیں جو بظاہر کان لگا کر سنتے بھی ہیں لیکن کیا آپ بہروں کو بات سنانا چاہتے ہیں جب کہ وہ سمجھتے بھی نہیں ہیں

۲۱۴

وَ مِنْهُمْ مَنْ يَنْظُرُ إِلَيْکَ أَ فَأَنْتَ تَهْدِي الْعُمْيَ وَ لَوْ کَانُوا لاَ يُبْصِرُونَ‌( ۴۳ ) إِنَّ اللَّهَ لاَ يَظْلِمُ النَّاسَ شَيْئاً وَ

(۴۳) اور ان میں کچھ ہیں جو آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں تو کیا آپ اندھوں کو بھی ہدایت دے سکتے ہیں چاہے وہ کچھ نہ دیکھ پاتے ہوں (۴۴) اللہ انسانوں پر ذرّہ برابر ظلم نہیں کرتا ہے

لٰکِنَّ النَّاسَ أَنْفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ‌( ۴۴ ) وَ يَوْمَ يَحْشُرُهُمْ کَأَنْ لَمْ يَلْبَثُوا إِلاَّ سَاعَةً مِنَ النَّهَارِ يَتَعَارَفُونَ بَيْنَهُمْ قَدْ

بلکہ انسان خود ہی اپنے اوپر ظلم کیا کرتے ہیں (۴۵) جس دن خدا ان سب کو محشور کرے گا اس طرح کہ جیسے دنیا میں صرف ایک ساعت ٹھہرے ہوں اور وہ آپس میں ایک دوسرے کو پہچانتے ہوں گے یقیناجن لوگوں نے

خَسِرَ الَّذِينَ کَذَّبُوا بِلِقَاءِ اللَّهِ وَ مَا کَانُوا مُهْتَدِينَ‌( ۴۵ ) وَ إِمَّا نُرِيَنَّکَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّکَ فَإِلَيْنَا

خدا کی ملاقات کا انکار کیا ہے وہ خسارہ میں رہے اور ہدایت یافتہ نہیں ہوسکے (۴۶) اور ہم نے جن باتوں کا ان سے وعدہ کیا ہے انہیں آپ کو دکھادیں یا آپ کو پہلے ہی دنیا سے اٹھالیں انہیں تو

مَرْجِعُهُمْ ثُمَّ اللَّهُ شَهِيدٌ عَلَى مَا يَفْعَلُونَ‌( ۴۶ ) وَ لِکُلِّ أُمَّةٍ رَسُولٌ فَإِذَا جَاءَ رَسُولُهُمْ قُضِيَ بَيْنَهُمْ بِالْقِسْطِ وَ

بہرحال پلٹ کر ہماری ہی بارگاہ میں آنا ہے اس کے بعد خدا خود ان کے اعمال کا گواہ ہے (۴۷) اور ہر امّت کے لئے ایک رسول ہے اور جب رسول آجاتا ہے تو ان کے درمیان عادلانہ فیصلہ ہوجاتا ہے اور

هُمْ لاَ يُظْلَمُونَ‌( ۴۷ ) وَ يَقُولُونَ مَتَى هٰذَا الْوَعْدُ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۴۸ ) قُلْ لاَ أَمْلِکُ لِنَفْسِي ضَرّاً وَ لاَ

ان پر کسی طرح کا ظلم نہیں ہوتا ہے (۴۸) یہ لوگ کہتے ہیں کہ اگر آپ سّچے ہیں تو یہ وعدہ عذاب کب پورا ہوگا (۴۹) کہہ دیجئے کہ میں اپنے نفس کے نقصان و

نَفْعاً إِلاَّ مَا شَاءَ اللَّهُ لِکُلِّ أُمَّةٍ أَجَلٌ إِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ فَلاَ يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً وَ لاَ يَسْتَقْدِمُونَ‌( ۴۹ ) قُلْ أَ رَأَيْتُمْ

نفع کا بھی مالک نہیں ہوں جب تک خدا نہ چاہے -ہر قوم کے لئے ایک مّدت معین ہے جس سے ایک ساعت کی بھی نہ تاخیر ہوسکتی ہے اور نہ تقدیم

(۵۰) کہہ دیجئے کہ تمہارا کیا خیال ہے

إِنْ أَتَاکُمْ عَذَابُهُ بَيَاتاً أَوْ نَهَاراً مَا ذَا يَسْتَعْجِلُ مِنْهُ الْمُجْرِمُونَ‌( ۵۰ ) أَ ثُمَّ إِذَا مَا وَقَعَ آمَنْتُمْ بِهِ آلْآنَ وَ قَدْ

اگر اس کا عذاب رات کے وقت یا دن میں آجائے تو تم کیا کرو گے آخر یہ مجرمین کس بات کی جلدی کررہے ہیں (۵۱) تو کیا تم عذاب کے نازل ہونے کے بعد ایمان لاؤ گے اور کیا

کُنْتُمْ بِهِ تَسْتَعْجِلُونَ‌( ۵۱ ) ثُمَّ قِيلَ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا ذُوقُوا عَذَابَ الْخُلْدِ هَلْ تُجْزَوْنَ إِلاَّ بِمَا کُنْتُمْ تَکْسِبُونَ‌( ۵۲ )

اب ایمان لاؤ گے جب کہ تم عذاب کی جلدی مچائے ہوئے تھے (۵۲) اس کے بعد ظالمین سے کہا جائے گا کہ اب ہمیشگی کا مزہ چکھو -کیا تمہارے اعمال کے علاوہ کسی اور چیز کا بدلہ دیا جائے گا

وَ يَسْتَنْبِئُونَکَ أَ حَقٌّ هُوَ قُلْ إِي وَ رَبِّي إِنَّهُ لَحَقٌّ وَ مَا أَنْتُمْ بِمُعْجِزِينَ‌( ۵۳ )

(۵۳) یہ آپ سے دریافت کرتے ہیں کیا یہ عذاب برحق ہے تو فرما دیجئے کہ ہاں بیشک برحق ہے اور تم خدا کو عاجز نہیں بناسکتے

۲۱۵

وَ لَوْ أَنَّ لِکُلِّ نَفْسٍ ظَلَمَتْ مَا فِي الْأَرْضِ لاَفْتَدَتْ بِهِ وَ أَسَرُّوا النَّدَامَةَ لَمَّا رَأَوُا الْعَذَابَ وَ قُضِيَ بَيْنَهُمْ

(۵۴) اگر ہر ظلم کرنے والے نفس کو ساری زمین کے خزینے مل جائیں تو وہ اس دن کے عذاب کے بدلے دے دیگا اور عذاب کے دیکھنے کے بعد اندر اندر نادم بھی ہوگا لیکن ان کے درمیان

بِالْقِسْطِ وَ هُمْ لاَ يُظْلَمُونَ‌( ۵۴ ) أَلاَ إِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ أَلاَ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَهُمْ

انصاف کے ساتھ فیصلہ کردیا جائے گا اور ان پر کسی طرح کا ظلم نہ کیا جائے گا (۵۵) یاد رکھو کہ خدا ہی کے لئے زمین و آسمان کے کل خزانے ہیں اور آگاہ ہوجاؤ کہ خدا کا وعدہ برحق ہے اگرچہ لوگوں کی اکثریت

لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۵۵ ) هُوَ يُحْيِي وَ يُمِيتُ وَ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ‌( ۵۶ ) يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَتْکُمْ مَوْعِظَةٌ مِنْ رَبِّکُمْ وَ

نہیں سمجھتی ہے (۵۶) وہی خدا حیات و موت کا دینے والا ہے اور اسی کی طرف تم سب کو پلٹا کر لے جایا جائے گا (۵۷) ایہاالناس !تمہارے پاس پروردگار کی طرف سے نصیحت اور دلوں کی

شِفَاءٌ لِمَا فِي الصُّدُورِ وَ هُدًى وَ رَحْمَةٌ لِلْمُؤْمِنِينَ‌( ۵۷ ) قُلْ بِفَضْلِ اللَّهِ وَ بِرَحْمَتِهِ فَبِذٰلِکَ فَلْيَفْرَحُوا هُوَ خَيْرٌ مِمَّا

شفا کا سامان اور ہدایت اور صاحبانِ ایمان کے لئے رحمت قرآن آچکا ہے (۵۸) پیغمبر کہہ دیجئے کہ یہ قرآن فضل و رحمت خدا کا نتیجہ ہے لہٰذا انہیں اس پر خوش ہونا چاہئے کہ یہ ان کے

يَجْمَعُونَ‌( ۵۸ ) قُلْ أَ رَأَيْتُمْ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ لَکُمْ مِنْ رِزْقٍ فَجَعَلْتُمْ مِنْهُ حَرَاماً وَ حَلاَلاً قُلْ آللَّهُ أَذِنَ لَکُمْ أَمْ عَلَى

جمع کئے ہوئے اموال سے کہیں زیادہ بہتر ہے (۵۹) آپ کہہ دیجئے کہ خدانے تمہارے لئے رزق نازل کیا تو تم نے اس میں بھی حلال و حرام بنانا شروع کردیا تو کیا خدا نے تمہیں اس کی اجازت دی ہے یا تم

اللَّهِ تَفْتَرُونَ‌( ۵۹ ) وَ مَا ظَنُّ الَّذِينَ يَفْتَرُونَ عَلَى اللَّهِ الْکَذِبَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّ اللَّهَ لَذُو فَضْلٍ عَلَى النَّاسِ وَ

خدا پر افترا کررہے ہو (۶۰) اور جو لوگ خدا پر جھوٹا الزام لگاتے ہیں ان کا روز قیامت کے بارے میں کیا خیال ہے -اللہ انسانوں پر فضل کرنے والا ہے

لٰکِنَّ أَکْثَرَهُمْ لاَ يَشْکُرُونَ‌( ۶۰ ) وَ مَا تَکُونُ فِي شَأْنٍ وَ مَا تَتْلُو مِنْهُ مِنْ قُرْآنٍ وَ لاَ تَعْمَلُونَ مِنْ عَمَلٍ إِلاَّ کُنَّا

لیکن ان کی اکثریت شکر کرنے والی نہیں ہے(۶۱) اور پیغمبر آپ کسی حال میں رہیں اور قرآن کے کسی حصہ کی تلاوت کریں اور اے لوگوں تم کوئی عمل کرو ہم تم سب کے

عَلَيْکُمْ شُهُوداً إِذْ تُفِيضُونَ فِيهِ وَ مَا يَعْزُبُ عَنْ رَبِّکَ مِنْ مِثْقَالِ ذَرَّةٍ فِي الْأَرْضِ وَ لاَ فِي السَّمَاءِ وَ لاَ أَصْغَرَ

گواہ ہوتے ہیں جب بھی کوئی عمل کرتے ہو اور تمہارے پروردگار سے زمین و آسمان کا کوئی ذرّہ دور نہیں ہے اور کوئی شے

مِنْ ذٰلِکَ وَ لاَ أَکْبَرَ إِلاَّ فِي کِتَابٍ مُبِينٍ‌( ۶۱ )

ذرّہ سے بڑی یا چھوٹی ایسی نہیں ہے جسے ہم نے اپنی کھلی کتاب میں جمع نہ کردیا ہو

۲۱۶

أَلاَ إِنَّ أَوْلِيَاءَ اللَّهِ لاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَ لاَ هُمْ يَحْزَنُونَ‌( ۶۲ ) الَّذِينَ آمَنُوا وَ کَانُوا يَتَّقُونَ‌( ۶۳ ) لَهُمُ الْبُشْرَى فِي

(۶۲) آگاہ ہوجاؤ کہ اولیائ خدا پر نہ خوف طاری ہوتا ہے اور نہ وہ محزون اور رنجیدہ ہوتے ہیں (۶۳) یہ وہ لوگ ہیں جو ایمان لائے اور خدا سے ڈرتے رہے (۶۴) ان کے لئے زندگانی دنیا اور آخرت دونوں مقامات پر بشارت

الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ فِي الْآخِرَةِ لاَ تَبْدِيلَ لِکَلِمَاتِ اللَّهِ ذٰلِکَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ‌( ۶۴ ) وَ لاَ يَحْزُنْکَ قَوْلُهُمْ إِنَّ الْعِزَّةَ

اور خوشخبری ہے اور کلمات خدا میں کوئی تبدیلی نہیں ہوسکتی ہے اور یہی درحقیقت عظیم کامیابی ہے (۶۵) پیغمبر آپ ان لوگوں کی باتوں سے رنجیدہ نہ ہوں -عزت سب کی

لِلَّهِ جَمِيعاً هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ‌( ۶۵ ) أَلاَ إِنَّ لِلَّهِ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَنْ فِي الْأَرْضِ وَ مَا يَتَّبِعُ الَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ

سب صرف اللہ کے لئے ہے -وہی سب کچھ سننے والا ہے اور جاننے والا ہے (۶۶) آگاہ ہوجاؤ کہ اللہ ہی کے لئے زمین و آسمان کی ساری مخلوقات اور کائنات ہے اور جو لوگ خدا کو چھوڑ کر دوسرے

دُونِ اللَّهِ شُرَکَاءَ إِنْ يَتَّبِعُونَ إِلاَّ الظَّنَّ وَ إِنْ هُمْ إِلاَّ يَخْرُصُونَ‌( ۶۶ ) هُوَ الَّذِي جَعَلَ لَکُمُ اللَّيْلَ لِتَسْکُنُوا فِيهِ وَ

شریکوں کو پکارتے ہیں وہ ان کا بھی اتباع نہیں کرتے -یہ صرف اپنے خیالات کا اتباع کرتے ہیں اور یہ صرف اندازوں پر زندگی گزار رہے ہیں (۶۷) وہ خدا وہ ہے جس نے تمہارے لئے رات بنائی ہے تاکہ اس میں سکون حاصل کرسکو اور

النَّهَارَ مُبْصِراً إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَسْمَعُونَ‌( ۶۷ ) قَالُوا اتَّخَذَ اللَّهُ وَلَداً سُبْحَانَهُ هُوَ الْغَنِيُّ لَهُ مَا فِي

دن کو روشنی کا ذریعہ بنایا ہے اور اس میں بھی بات سننے والی قوم کے لئے نشانیاں پائی جاتی ہیں (۶۸) یہ لوگ کہتے ہیں کہ اللہ نے اپنا کوئی بیٹا بنایا ہے حالانکہ وہ پاک و بے نیاز ہے اور اس کے لئے زمین و

السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ إِنْ عِنْدَکُمْ مِنْ سُلْطَانٍ بِهٰذَا أَ تَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ مَا لاَ تَعْلَمُونَ‌( ۶۸ ) قُلْ إِنَّ الَّذِينَ

آسمان کی ساری کائنات ہے -تمہارے پاس تو تمہاری بات کی کوئی دلیل بھی نہیں ہے-کیا تم لوگ خدا پر وہ الزام لگاتے ہو جس کا تمہیں علم بھی نہیں ہے (۶۹) پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ جو لوگ

يَفْتَرُونَ عَلَى اللَّهِ الْکَذِبَ لاَ يُفْلِحُونَ‌( ۶۹ ) مَتَاعٌ فِي الدُّنْيَا ثُمَّ إِلَيْنَا مَرْجِعُهُمْ ثُمَّ نُذِيقُهُمُ الْعَذَابَ الشَّدِيدَ بِمَا

خدا پر جھوٹا الزام لگاتے ہیں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے

(۷۰) اس دنیا میں تھوڑا سا آرام ہے اس کے بعد سب کی بازگشت ہماری ہی طرف ہے -اس کے بعد ہم ان کے کفر کی بنا پر انہیں شدید عذاب کا

کَانُوا يَکْفُرُونَ‌( ۷۰ )

مزہ چکھائیں گے

۲۱۷

وَ اتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ نُوحٍ إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ يَا قَوْمِ إِنْ کَانَ کَبُرَ عَلَيْکُمْ مَقَامِي وَ تَذْکِيرِي بِآيَاتِ اللَّهِ فَعَلَى اللَّهِ تَوَکَّلْتُ

(۷۱) آپ ان کّفار کے سامنے نوح علیہ السّلام کا واقعہ بیان کریں کہ انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ اگر تمہارے لئے میرا قیام اور آیات الٰہٰیہ کا یاد دلانا سخت ہے تو میرا اعتماد اللہ پر ہے.

فَأَجْمِعُوا أَمْرَکُمْ وَ شُرَکَاءَکُمْ ثُمَّ لاَ يَکُنْ أَمْرُکُمْ عَلَيْکُمْ غُمَّةً ثُمَّ اقْضُوا إِلَيَّ وَ لاَ تُنْظِرُونِ‌( ۷۱ ) فَإِنْ تَوَلَّيْتُمْ فَمَا

تم بھی اپناارادہ پختہ کرلو اور اپنے شریکوں کو بلالو اور تمہاری کوئی بات تمہارے اوپر مخفی بھی نہ رہے -پھر جو جی چاہے کر گزرو اور مجھے کسی طرح کی مہلت نہ دو (۷۲) پھر اگر تم انحراف کرو گے

سَأَلْتُکُمْ مِنْ أَجْرٍ إِنْ أَجْرِيَ إِلاَّ عَلَى اللَّهِ وَ أُمِرْتُ أَنْ أَکُونَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ‌( ۷۲ ) فَکَذَّبُوهُ فَنَجَّيْنَاهُ وَ مَنْ مَعَهُ

تو میں تم سے کوئی اجر بھی نہیں چاہتا -میرا اجر تو صرف اللہ کے ذمہ ہے اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں اس کے اطاعت گزاروں میں شامل رہوں (۷۳) پھر قوم نے ان کی تکذیب کی تو ہم

فِي الْفُلْکِ وَ جَعَلْنَاهُمْ خَلاَئِفَ وَ أَغْرَقْنَا الَّذِينَ کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا فَانْظُرْ کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الْمُنْذَرِينَ‌( ۷۳ ) ثُمَّ بَعَثْنَا

نے نوح علیہ السّلام اور ان کے ساتھیوں کو کشتی میں نجات دے دی اور انہیں زمین کا وارث بنادیا اور اپنی آیات کی تکذیب کرنے والوں کو ڈبو دیا تو اب دیکھئے کہ جن کو ڈرایا جاتا ہے ان کے نہ ماننے کا انجام کیا ہوتا ہے (۷۴) اس کے بعد ہم نے مختلف

مِنْ بَعْدِهِ رُسُلاً إِلَى قَوْمِهِمْ فَجَاءُوهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا کَانُوا لِيُؤْمِنُوا بِمَا کَذَّبُوا بِهِ مِنْ قَبْلُ کَذٰلِکَ نَطْبَعُ عَلَى

رسول ان کی قوموں کی طرف بھیجے اور وہ ان کے پاس کھلی ہوئی نشانیاں لے کر آئے لیکن وہ لوگ پہلے کے انکار کرنے کی بنا پر ان کی تصدیق نہ کرسکے اور ہم اسی طرح

قُلُوبِ الْمُعْتَدِينَ‌( ۷۴ ) ثُمَّ بَعَثْنَا مِنْ بَعْدِهِمْ مُوسَى وَ هَارُونَ إِلَى فِرْعَوْنَ وَ مَلَئِهِ بِآيَاتِنَا فَاسْتَکْبَرُوا وَ کَانُوا

ظالموں کے دل پر مہر لگادیتے ہیں (۷۵) پھر ہم نے ان رسولوں کے بعد فرعون اور اس کی جماعت کی طرف موسٰی اور ہارون کو اپنی نشانیاں دے کر بھیجا تو ان لوگوں نے بھی انکار کردیا اور

قَوْماً مُجْرِمِينَ‌( ۷۵ ) فَلَمَّا جَاءَهُمُ الْحَقُّ مِنْ عِنْدِنَا قَالُوا إِنَّ هٰذَا لَسِحْرٌ مُبِينٌ‌( ۷۶ ) قَالَ مُوسَى أَ تَقُولُونَ لِلْحَقِّ

وہ سب بھی مجرم لوگ تھے (۷۶) پھر جب موسٰی ان کے پاس ہماری طرف سے حق لے کر آئے تو انہوں نے کہا کہ یہ توکھلا ہوا جادو ہے (۷۷) موسٰی نے جواب دیا کہ تم لوگ

لَمَّا جَاءَکُمْ أَ سِحْرٌ هٰذَا وَ لاَ يُفْلِحُ السَّاحِرُونَ‌( ۷۷ ) قَالُوا أَ جِئْتَنَا لِتَلْفِتَنَا عَمَّا وَجَدْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا وَ تَکُونَ

حق کے آنے کے بعد اسے جادو کہہ رہے ہو کیا یہ تمہارے نزدیک جادو ہے جب کہ جادوگر کبھی کامیاب نہیں ہوتے (۷۸) ان لوگوں نے کہا تم یہ پیغام اس لئے لائے ہو کہ ہمیں باپ دادا کے راستہ سے منحرف کردو اور

لَکُمَا الْکِبْرِيَاءُ فِي الْأَرْضِ وَ مَا نَحْنُ لَکُمَا بِمُؤْمِنِينَ‌( ۷۸ )

تم دونوں کو زمین میں حکومت و اقتدار مل جائے اور ہم ہرگز تمہاری بات مانتے والے نہیں ہیں

۲۱۸

وَ قَالَ فِرْعَوْنُ ائْتُونِي بِکُلِّ سَاحِرٍ عَلِيمٍ‌( ۷۹ ) فَلَمَّا جَاءَ السَّحَرَةُ قَالَ لَهُمْ مُوسَى أَلْقُوا مَا أَنْتُمْ مُلْقُونَ‌( ۸۰ )

(۷۹) اور فرعون نے کہا کہ تمام ہوشیار ماہر جادوگروں کو میرے پاس حاضر کرو (۸۰) پھر جب جادوگر آگئے تو موسٰی علیہ السّلام نے ان سے کہا جو جو کچھ پھینکنا چاہتے ہو پھینکو

فَلَمَّا أَلْقَوْا قَالَ مُوسَى مَا جِئْتُمْ بِهِ السِّحْرُ إِنَّ اللَّهَ سَيُبْطِلُهُ إِنَّ اللَّهَ لاَ يُصْلِحُ عَمَلَ الْمُفْسِدِينَ‌( ۸۱ ) وَ يُحِقُّ

(۸۱) پھر جب ان لوگوں نے رسیوں کو ڈال دیا تو موسٰی نے کہا کہ جو کچھ تم لے آئے ہو یہ جادو ہے اور اللہ اس کو بیکار کردے گا وہ مفسدین کے عمل کو درست نہیں ہونے دیتا ہے (۸۲) اپنے کلمات کے ذریعہ حق

اللَّهُ الْحَقَّ بِکَلِمَاتِهِ وَ لَوْ کَرِهَ الْمُجْرِمُونَ‌( ۸۲ ) فَمَا آمَنَ لِمُوسَى إِلاَّ ذُرِّيَّةٌ مِنْ قَوْمِهِ عَلَى خَوْفٍ مِنْ فِرْعَوْنَ وَ

کو ثابت کردیتا ہے چاہے مجرمین کو کتنا ہی برا کیوں نہ لگے (۸۳) پھر بھی موسٰی پر ایمان نہ لائے مگر ان کی قوم کی ایک نسل اور وہ بھی فرعون اور اس کی

مَلَئِهِمْ أَنْ يَفْتِنَهُمْ وَ إِنَّ فِرْعَوْنَ لَعَالٍ فِي الْأَرْضِ وَ إِنَّهُ لَمِنَ الْمُسْرِفِينَ‌( ۸۳ ) وَ قَالَ مُوسَى يَا قَوْمِ إِنْ کُنْتُمْ

جماعت کے خوف کے ساتھ کہ کہیں وہ کسی آزمائش میں نہ مبتلا کردے کہ فرعون بہت اونچا ہے اور وہ اسراف اور زیادتی کرنے والا بھی ہے (۸۴) اور موسٰی نے اپنی قوم سے کہا کہ اگر تم واقعا اللہ پر

آمَنْتُمْ بِاللَّهِ فَعَلَيْهِ تَوَکَّلُوا إِنْ کُنْتُمْ مُسْلِمِينَ‌( ۸۴ ) فَقَالُوا عَلَى اللَّهِ تَوَکَّلْنَا رَبَّنَا لاَ تَجْعَلْنَا فِتْنَةً لِلْقَوْمِ الظَّالِمِينَ‌( ۸۵ )

ایمان لائے ہو تو اسی پر بھروسہ کرو اگر واقعا اس کے اطاعت گزار بندے ہو (۸۵) تو ان لوگوں نے کہا کہ بیشک ہم نے خدا پر بھروسہ کیا ہے. خدایا

وَ نَجِّنَا بِرَحْمَتِکَ مِنَ الْقَوْمِ الْکَافِرِينَ‌( ۸۶ ) وَ أَوْحَيْنَا إِلَى مُوسَى وَ أَخِيهِ أَنْ تَبَوَّءَا لِقَوْمِکُمَا بِمِصْرَ بُيُوتاً وَ

ہمیں ظالموں کے فتنوں اور آزمائشوں کا مرکز نہ قرار دینا (۸۶) اور اپنی رحمت کے ذریعہ کافر قوم کے شر سے محفوظ رکھنا (۸۷) اور ہم نے موسٰی اور ان کے بھائی کی طرف وحی کی کہ اپنی قوم کے لئے مصر میں گھر بناؤ اور

اجْعَلُوا بُيُوتَکُمْ قِبْلَةً وَ أَقِيمُوا الصَّلاَةَ وَ بَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۸۷ ) وَ قَالَ مُوسَى رَبَّنَا إِنَّکَ آتَيْتَ فِرْعَوْنَ وَ مَلَأَهُ

اپنے گھروں کو قبلہ قرار دو اور نماز قائم کرو اور مومنین کو بشار ت دے دو (۸۸) اور موسٰی نے کہا کہ پروردگار تو نے فرعون اور اس کے ساتھیوں کو

زِينَةً وَ أَمْوَالاً فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا رَبَّنَا لِيُضِلُّوا عَنْ سَبِيلِکَ رَبَّنَا اطْمِسْ عَلَى أَمْوَالِهِمْ وَ اشْدُدْ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَلاَ

زندگانی دنیامیں اموال عطا کئے ہیں -خدایا یہ تیرے راستے سے بہکائیں گے -خدایا ان کے اموال کو برباد کردے -ان کے دلوں پر سختی نازل فرما یہ اس وقت تک

يُؤْمِنُوا حَتَّى يَرَوُا الْعَذَابَ الْأَلِيمَ‌( ۸۸ )

ایمان نہ لائیں گے جب تک اپنی آنکھوں سے دردناک عذاب نہ دیکھ لیں

۲۱۹

قَالَ قَدْ أُجِيبَتْ دَعْوَتُکُمَا فَاسْتَقِيمَا وَ لاَ تَتَّبِعَانِّ سَبِيلَ الَّذِينَ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۸۹ ) وَ جَاوَزْنَا بِبَنِي إِسْرَائِيلَ الْبَحْرَ

(۸۹) پروردگار نے فرمایا کہ تم دونوں کی دعا قبول کرلی گئی تو اب اپنے راستے پر قائم رہنا اور جاہلوں کے راستے کا اتباع نہ کرنا (۹۰) اور ہم نے بنی اسرائیل کو دریا پار کرادیا

فَأَتْبَعَهُمْ فِرْعَوْنُ وَ جُنُودُهُ بَغْياً وَ عَدْواً حَتَّى إِذَا أَدْرَکَهُ الْغَرَقُ قَالَ آمَنْتُ أَنَّهُ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ الَّذِي آمَنَتْ بِهِ بَنُو

تو فرعون اور اس کے لشکر نے ازراہ ظلم و تعدی ان کا پیچھا کیا یہاں تک کہ جب غرقابی نے اسے پکڑلیا تو اس نے آواز دی کہ میں اس خدائے وحدہ لاشریک پر ایمان لے آیا ہوں

إِسْرَائِيلَ وَ أَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ‌( ۹۰ ) آلْآنَ وَ قَدْ عَصَيْتَ قَبْلُ وَ کُنْتَ مِنَ الْمُفْسِدِينَ‌( ۹۱ ) فَالْيَوْمَ نُنَجِّيکَ

جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے ہیں اور میں اطاعت گزاروں میں ہیں (۹۱) تو آواز آئی کہ اب جب کہ تو پہلے نافرمانی کرچکا ہے اور تیرا شمار مفسدوں میں ہوچکا ہے (۹۲) خیر آج ہم تیرے

بِبَدَنِکَ لِتَکُونَ لِمَنْ خَلْفَکَ آيَةً وَ إِنَّ کَثِيراً مِنَ النَّاسِ عَنْ آيَاتِنَا لَغَافِلُونَ‌( ۹۲ ) وَ لَقَدْ بَوَّأْنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ مُبَوَّأَ

بدن کو بچالیتے ہیں تاکہ تو اپنے بعدوالوں کےلئے نشانی بن جائےاگرچہ بہت سے لوگ ہماری نشانیوں سے غافل ہی رہتے ہیں (۹۳)اورہم نے بنی اسرائیل کو

صِدْقٍ وَ رَزَقْنَاهُمْ مِنَ الطَّيِّبَاتِ فَمَا اخْتَلَفُوا حَتَّى جَاءَهُمُ الْعِلْمُ إِنَّ رَبَّکَ يَقْضِي بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا کَانُوا

بہترین منزل عطا کی ہے اور انہیں پاکیزہ رزق عطا کیا ہے تو ان لوگوں نے آپس میں اختلاف نہیں کیا یہاں تک کہ ان کے پاس توریت آگئی تو اب خدا ان کے درمیان روزِ قیامت ان کے

فِيهِ يَخْتَلِفُونَ‌( ۹۳ ) فَإِنْ کُنْتَ فِي شَکٍّ مِمَّا أَنْزَلْنَا إِلَيْکَ فَاسْأَلِ الَّذِينَ يَقْرَءُونَ الْکِتَابَ مِنْ قَبْلِکَ لَقَدْ جَاءَکَ

اختلافات کا فیصلہ کردے گا (۹۴) اب اگر تم کو اس میں شک ہے جو ہم نے نازل کیا ہے تو ان لوگوں سے پوچھو جو اس کے پہلے کتاب توریت و انجیل پڑھتے رہے ہیں یقینا تمہارے پروردگار کی طرف سے

الْحَقُّ مِنْ رَبِّکَ فَلاَ تَکُونَنَّ مِنَ المُمْتَرِينَ‌( ۹۴ ) وَلاَ تَکُونَنَّ مِنَ الَّذِينَ کَذَّبُوا بِآيَاتِ اللَّهِ فَتَکُونَ مِنَ الْخَاسِرِينَ‌( ۹۵ )

حق آچکا ہے تو اب تم شک کرنے والوں میں شامل نہ ہو (۹۵) اور ان لوگوں میں نہ ہو جاؤ جنہوں نے آیات الہٰیہ کی تکذیب کی ہے کہ اس طرح خسارہ والوں میں شمار ہوجاؤ گے

إِنَّ الَّذِينَ حَقَّتْ عَلَيْهِمْ کَلِمَةُ رَبِّکَ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۹۶ ) وَ لَوْ جَاءَتْهُمْ کُلُّ آيَةٍ حَتَّى يَرَوُا الْعَذَابَ الْأَلِيمَ‌( ۹۷ )

(۹۶) بیشک جن لوگوں پر کلمئہ عذابِ الٰہی ثابت ہوچکا ہے وہ ہرگز ایمان لانے والے نہیں ہیں (۹۷) چاہے ان کے پاس تمام نشانیاں کیوں نہ آجائیں جب تک اپنی آنکھوں سے دردناک عذاب نہ دیکھ لیں گے

۲۲۰