قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 142434
ڈاؤنلوڈ: 5907

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 142434 / ڈاؤنلوڈ: 5907
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

وَ آتَاکُمْ مِنْ کُلِّ مَا سَأَلْتُمُوهُ وَ إِنْ تَعُدُّوا نِعْمَةَ اللَّهِ لاَ تُحْصُوهَا إِنَّ الْإِنْسَانَ لَظَلُومٌ کَفَّارٌ( ۳۴ ) وَ إِذْ قَالَ

(۳۴) اور جو کچھ تم نے مانگا اس میں سے کچھ نہ کچھ ضرور دیا اور اگر تم اس کی نعمتوں کو شمار کرنا چاہو گے تو ہرگز شمار نہیں کرسکتے -بیشک انسان بڑا ظالم اور انکار کرنے والا ہے (۳۵) اور اس

إِبْرَاهِيمُ رَبِّ اجْعَلْ هَذَا الْبَلَدَ آمِناً وَ اجْنُبْنِي وَ بَنِيَّ أَنْ نَعْبُدَ الْأَصْنَامَ‌( ۳۵ ) رَبِّ إِنَّهُنَّ أَضْلَلْنَ کَثِيراً مِنَ النَّاسِ

وقت کو یاد کرو جب ابراہیم نے کہا کہ پروردگار اس شہر کو محفوظ بنادے اور مجھے اور میری اولاد کو بت پرستی سے بچائے رکھنا (۳۶) پروردگار ان بتوں نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کردیا ہے

فَمَنْ تَبِعَنِي فَإِنَّهُ مِنِّي وَ مَنْ عَصَانِي فَإِنَّکَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۳۶ ) رَبَّنَا إِنِّي أَسْکَنْتُ مِنْ ذُرِّيَّتِي بِوَادٍ غَيْرِ ذِي زَرْعٍ

تو اب جو میرا اتباع کرے گا وہ مجھ سے ہوگا اور جو معصیت کرے گا اس کے لئے توِ بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے (۳۷) پروردگار میں نے اپنی ذریت میں سے بعض کو

عِنْدَ بَيْتِکَ الْمُحَرَّمِ رَبَّنَا لِيُقِيمُوا الصَّلاَةَ فَاجْعَلْ أَفْئِدَةً مِنَ النَّاسِ تَهْوِي إِلَيْهِمْ وَ ارْزُقْهُمْ مِنَ الثَّمَرَاتِ لَعَلَّهُمْ

تیرے محترم مکان کے قریب بے آب و گیاہ وادی میں چھوڑ دیا ہے تاکہ نمازیں قائم کریں اب تو لوگوں کے دلوں کو ان کی طرف موڑ دے اور انہیں پھلوں کا رزق عطا فرما تاکہ وہ تیرے

يَشْکُرُونَ‌( ۳۷ ) رَبَّنَا إِنَّکَ تَعْلَمُ مَا نُخْفِي وَ مَا نُعْلِنُ وَ مَا يَخْفَى عَلَى اللَّهِ مِنْ شَيْ‌ءٍ فِي الْأَرْضِ وَ لاَ فِي

شکر گزار بندے بن جائیں (۳۸) پروردگار ہم جس بات کا اعلان کرتے ہیں یا جس کو چھپاتے ہیں تو سب سے باخبر ہے اور اللہ پر زمین و آسمان میں کوئی چیز مخفی

السَّمَاءِ( ۳۸ ) الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي وَهَبَ لِي عَلَى الْکِبَرِ إِسْمَاعِيلَ وَ إِسْحَاقَ إِنَّ رَبِّي لَسَمِيعُ الدُّعَاءِ( ۳۹ )

نہیں رہ سکتی (۳۹) شکر ہے اس خدا کا جس نے مجھے بڑھاپے میں اسماعیل و اسحاق جیسی اولاد عطا کی ہے کہ بیشک میرا پروردگار دعاؤں کا سننے والا ہے

رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلاَةِ وَ مِنْ ذُرِّيَّتِي رَبَّنَا وَ تَقَبَّلْ دُعَاءِ( ۴۰ ) رَبَّنَا اغْفِرْ لِي وَ لِوَالِدَيَّ وَ لِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ

(۴۰) پروردگار مجھے اور میری ذریت میں نماز قائم کرنے والے قرار دے اور پروردگار میری دعا کو قبول کرلے (۴۱) پروردگار مجھے اور میرے والدین کو اور تمام مومنین کو اس دن بخش دینا جس دن

الْحِسَابُ‌( ۴۱ ) وَ لاَ تَحْسَبَنَّ اللَّهَ غَافِلاً عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الْأَبْصَارُ( ۴۲ )

حساب قائم ہوگا (۴۲) اور خبردار خدا کو ظالمین کے اعمال سے غافل نہ سمجھ لینا کہ وہ انہیں اس دن کے لئے مہلت دے رہا ہے جس دن آنکھیں خوف سے پتھرا جائیں گی

۲۶۱

مُهْطِعِينَ مُقْنِعِي رُءُوسِهِمْ لاَ يَرْتَدُّ إِلَيْهِمْ طَرْفُهُمْ وَ أَفْئِدَتُهُمْ هَوَاءٌ( ۴۳ ) وَ أَنْذِرِ النَّاسَ يَوْمَ يَأْتِيهِمُ الْعَذَابُ

(۴۳) سر اٹھائے بھاگے چلے جارہے ہوں گے اور پلکیں بھی نہ پلٹتی ہوں گی اور ان کے دل دہشت سے ہوا ہورہے ہوں گے (۴۴) اور آپ لوگوں کو اس دن سے ڈرائیں جس دن ان تک عذاب آجائے گا

فَيَقُولُ الَّذِينَ ظَلَمُوا رَبَّنَا أَخِّرْنَا إِلَى أَجَلٍ قَرِيبٍ نُجِبْ دَعْوَتَکَ وَ نَتَّبِعِ الرُّسُلَ أَ وَ لَمْ تَکُونُوا أَقْسَمْتُمْ مِنْ قَبْلُ مَا

تو ظالمین کہیں گے کہ پروردگار ہمیں تھوڑی مدّت کے لئے پلٹا دے کہ ہم تیری دعوت کو قبول کرلیں اور تیرے رسولوں کا اتباع کرلیں تو جواب ملے گا کہ کیا تم نے اس سے پہلے قسم نہیں کھائی تھی کہ

لَکُمْ مِنْ زَوَالٍ‌( ۴۴ ) وَ سَکَنْتُمْ فِي مَسَاکِنِ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ وَ تَبَيَّنَ لَکُمْ کَيْفَ فَعَلْنَا بِهِمْ وَ ضَرَبْنَا لَکُمُ

تمہیں کسی طرح کا زوال نہ ہوگا (۴۵) اور تم تو ان ہی لوگوں کے مکانات میں ساکن تھے جنہوں نے اپنے اوپر ظلم کیا تھا اور تم پر واضح تھا کہ ہم نے ان کے ساتھ کیا برتاؤ کیا ہے اور ہم نے تمہارے لئے

الْأَمْثَالَ‌( ۴۵ ) وَ قَدْ مَکَرُوا مَکْرَهُمْ وَ عِنْدَ اللَّهِ مَکْرُهُمْ وَ إِنْ کَانَ مَکْرُهُمْ لِتَزُولَ مِنْهُ الْجِبَالُ‌( ۴۶ ) فَلاَ تَحْسَبَنَّ

مثالیں بھی بیان کردی تھیں (۴۶) اور ان لوگوں نے اپنا سارا مکر صرف کردیا اور خدا کی نگاہ میں ان کا سارا مکر ہے اگرچہ ان کا مکر ایسا تھا کہ اس سے پہاڑ بھی اپنی جگہ سے ہٹ جائیں (۴۷) تو خبردار تم یہ خیال بھی نہ کرنا

اللَّهَ مُخْلِفَ وَعْدِهِ رُسُلَهُ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ ذُو انتِقَامٍ‌( ۴۷ ) يَوْمَ تُبَدَّلُ الْأَرْضُ غَيْرَ الْأَرْضِ وَ السَّمَاوَاتُ وَ بَرَزُوا لِلَّهِ

کہ خدا اپنے رسولوں سے کئے ہوئے وعدہ کی خلاف ورزی کرے گا اللہ سب پر غالب اور بڑا انتقام لینے والا ہے (۴۸) اس دن جب زمین دوسری زمین میں تبدیل ہوجائے گی اور آسمان بھی بدل دیئے جائیں گے اور سب خدائے

الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ( ۴۸ ) وَ تَرَى الْمُجْرِمِينَ يَوْمَئِذٍ مُقَرَّنِينَ فِي الْأَصْفَادِ( ۴۹ ) سَرَابِيلُهُمْ مِنْ قَطِرَانٍ وَ تَغْشَى

واحد و قہار کے سامنے پیش ہوں گے (۴۹) اور تم اس دن مجرمین کو دیکھو گے کہ کس طرح زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں (۵۰) ان کے لباس قطران کے ہوں گے اور

وُجُوهَهُمُ النَّارُ( ۵۰ ) لِيَجْزِيَ اللَّهُ کُلَّ نَفْسٍ مَا کَسَبَتْ إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ‌( ۵۱ ) هٰذَا بَلاَغٌ لِلنَّاسِ وَ

ان کے چہروں کو آگ ہر طرف سے ڈھانکے ہوئے ہوگی (۵۱) تاکہ خدا ہر نفس کو اس کے کئے کا بدلہ دے دے کہ وہ بہت جلد حساب کرنے والا ہے (۵۲) بیشک یہ قرآن لوگوں کے لئے ایک پیغام ہے

لِيُنْذَرُوا بِهِ وَ لِيَعْلَمُوا أَنَّمَا هُوَ إِلٰهٌ وَاحِدٌ وَ لِيَذَّکَّرَ أُولُوا الْأَلْبَابِ‌( ۵۲ )

تاکہ اسی کے ذریعہ انہیں ڈرایا جائے اور انہیں معلوم ہوجائے کہ خدا ہی خدائے واحد و یکتا ہے اور پھر صاحبانِ عقل نصیحت حاصل کرلیں

۲۶۲

( سورة الحجر)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

الر تِلْکَ آيَاتُ الْکِتَابِ وَ قُرْآنٍ مُبِينٍ‌( ۱ ) رُبَمَا يَوَدُّ الَّذِينَ کَفَرُوا لَوْ کَانُوا مُسْلِمِينَ‌( ۲ ) ذَرْهُمْ يَأْکُلُوا وَ

(۱) الر - یہ کتابِ خدا اور قرآنِ مبین کی آیات ہیں (۲) ایک دن آنے والا ہے جب کفار بھی یہ تمنا کریں گے کہ کاش ہم بھی مسلمانِ ہوتے

(۳) انہیں ان کے حال پر چھوڑ دو کھائیں

يَتَمَتَّعُوا وَ يُلْهِهِمُ الْأَمَلُ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ‌( ۳ ) وَ مَا أَهْلَکْنَا مِنْ قَرْيَةٍ إِلاَّ وَ لَهَا کِتَابٌ مَعْلُومٌ‌( ۴ ) مَا تَسْبِقُ مِنْ

پئیں اور مزے اڑائیں اور امیدیں انہیں غفلت میں ڈالے رہیں عنقریب انہیں سب کچھ معلوم ہوجائے گا (۴) اور ہم نے کسی قریہ کو ہلاک نہیں کیا مگر یہ کہ اس کے لئے ایک میعاد مقرر کردی تھی (۵) کوئی امّت نہ

أُمَّةٍ أَجَلَهَا وَ مَا يَسْتَأْخِرُونَ‌( ۵ ) وَ قَالُوا يَا أَيُّهَا الَّذِي نُزِّلَ عَلَيْهِ الذِّکْرُ إِنَّکَ لَمَجْنُونٌ‌( ۶ ) لَوْ مَا تَأْتِينَا

اپنے وقت سے آگے بڑھ سکتی ہے اور نہ پیچھے ہٹ سکتی ہے (۶) اور ان لوگوں نے کہا کہ اے وہ شخص جس پر قرآن نازل ہوا ہے تو دیوانہ ہے

(۷) اگر تو اپنے دعوٰی میں سچا ہے

بِالْمَلاَئِکَةِ إِنْ کُنْتَ مِنَ الصَّادِقِينَ‌( ۷ ) مَا نُنَزِّلُ الْمَلاَئِکَةَ إِلاَّ بِالْحَقِّ وَ مَا کَانُوا إِذاً مُنْظَرِينَ‌( ۸ ) إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا

تو فرشتوں کو کیوں سامنے نہیں لاتاہے (۸) حالانکہ ہم فرشتوں کو حق کے فیصلہ کے ساتھ ہی بھیجا کرتے ہیں اور اس کے بعد پھر کسی کو مہلت نہیں دی جاتی ہے (۹) ہم نے ہی اس قرآن کو نازل

الذِّکْرَ وَ إِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ‌( ۹ ) وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ فِي شِيَعِ الْأَوَّلِينَ‌( ۱۰ ) وَ مَا يَأْتِيهِمْ مِنْ رَسُولٍ إِلاَّ

کیا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں (۱۰) اور ہم نے آپ سے پہلے بھی مختلف قوموں میں رسول بھیجے ہیں (۱۱) اور جب ان کے پاس رسول آتے ہیں تو

کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۱۱ ) کَذٰلِکَ نَسْلُکُهُ فِي قُلُوبِ الْمُجْرِمِينَ‌( ۱۲ ) لاَ يُؤْمِنُونَ بِهِ وَ قَدْ خَلَتْ سُنَّةُ

یہ صرف ان کا مذاق اڑاتے ہیں (۱۲) اور ہم اسی طرح اس گمراہی کو مجرمین کے دل میں ڈال دیتے ہیں (۱۳) یہ کبھی ایمان نہ لائیں گے کہ ان سے

الْأَوَّلِينَ‌( ۱۳ ) وَ لَوْ فَتَحْنَا عَلَيْهِمْ بَاباً مِنَ السَّمَاءِ فَظَلُّوا فِيهِ يَعْرُجُونَ‌( ۱۴ ) لَقَالُوا إِنَّمَا سُکِّرَتْ أَبْصَارُنَا بَلْ

پہلے والوں کا طریقہ بھی ایسا ہی رہ چکا ہے (۱۴) ہم اگر آسمان میں ان کے لئے کوئی دروازہ کھول دیں اور یہ لوگ دن دھاڑے اسی دروازے سے چڑھ جائیں (۱۵) تو بھی کہیں گے کہ ہماری آنکھوں کو مدہوش کردیا گیا ہے

نَحْنُ قَوْمٌ مَسْحُورُونَ‌( ۱۵ )

اور ہم پر جادو کردیا گیا ہے

۲۶۳

وَ لَقَدْ جَعَلْنَا فِي السَّمَاءِ بُرُوجاً وَ زَيَّنَّاهَا لِلنَّاظِرِينَ‌( ۱۶ ) وَ حَفِظْنَاهَا مِنْ کُلِّ شَيْطَانٍ رَجِيمٍ‌( ۱۷ ) إِلاَّ مَنِ

(۱۶) اور ہم نے آسمان میں برج بنائے اور انہیں دیکھنے والوں کے لئے ستاروں سے آراستہ کردیا (۱۷) اور ہر شیطان رجیم سے محفوظ بنادیا (۱۸) مگر

اسْتَرَقَ السَّمْعَ فَأَتْبَعَهُ شِهَابٌ مُبِينٌ‌( ۱۸ ) وَ الْأَرْضَ مَدَدْنَاهَا وَ أَلْقَيْنَا فِيهَا رَوَاسِيَ وَ أَنْبَتْنَا فِيهَا مِنْ کُلِّ

یہ کہ کوئی شیطان وہاں کی بات چرَانا چاہے تو اس کے پیچھے دہکتا ہوا شعلہ لگادیا گیا ہے (۱۹) اور ہم نے زمین کو پھیلادیا ہے اور اس میں پہاڑوں کے لنگر ڈال دیئے ہیں اور ہر

شَيْ‌ءٍ مَوْزُونٍ‌( ۱۹ ) وَ جَعَلْنَا لَکُمْ فِيهَا مَعَايِشَ وَ مَنْ لَسْتُمْ لَهُ بِرَازِقِينَ‌( ۲۰ ) وَ إِنْ مِنْ شَيْ‌ءٍ إِلاَّ عِنْدَنَا

چیز کو معینہ مقدار کے مطابق پیدا کیا ہے (۲۰) اور اس میں تمہارے لئے بھی اسبابِ معیشت قرار دئے ہیں اور ان کے لئے بھی جن کے تم رازق نہیں ہو (۲۱) اور کوئی شے ایسی نہیں ہے جس کے ہمارے پاس

خَزَائِنُهُ وَ مَا نُنَزِّلُهُ إِلاَّ بِقَدَرٍ مَعْلُومٍ‌( ۲۱ ) وَ أَرْسَلْنَا الرِّيَاحَ لَوَاقِحَ فَأَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَسْقَيْنَاکُمُوهُ وَ مَا

خزانے نہ ہوں اور ہم ہر شے کو ایک معین مقدار میں ہی نازل کرتے ہیں (۲۲) اور ہم نے ہواؤں کو بادلوں کا بوجھ اٹھانے والا بناکر چلایا ہے پھر آسمان سے پانی برسایا ہے جس سے تم کو سیراب کیا ہے اور

أَنْتُمْ لَهُ بِخَازِنِينَ‌( ۲۲ ) وَ إِنَّا لَنَحْنُ نُحْيِي وَ نُمِيتُ وَ نَحْنُ الْوَارِثُونَ‌( ۲۳ ) وَ لَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِينَ مِنْکُمْ وَ

تم اس کے خزانہ دار نہیں تھے (۲۳) اور ہم ہی حیات و موت کے دینے والے ہیں اور ہم ہی سب کے والی و وارث ہیں (۲۴) اور ہم تم سے پہلے گزر جانے والوں کو

لَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَأْخِرِينَ‌( ۲۴ ) وَ إِنَّ رَبَّکَ هُوَ يَحْشُرُهُمْ إِنَّهُ حَکِيمٌ عَلِيمٌ‌( ۲۵ ) وَ لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنْسَانَ مِنْ

بھی جانتے ہیں اور بعد میں آنے والوں سے بھی باخبر ہیں (۲۵) اور تمہارا پروردگار ہی سب کو ایک جگہ جمع کرے گا کہ وہ صاحبِ علم بھی ہے اور صاحب حکمت بھی (۲۶) اور ہم نے انسان کو

صَلْصَالٍ مِنْ حَمَإٍ مَسْنُونٍ‌( ۲۶ ) وَ الْجَانَّ خَلَقْنَاهُ مِنْ قَبْلُ مِنْ نَارِ السَّمُومِ‌( ۲۷ ) وَ إِذْ قَالَ رَبُّکَ لِلْمَلاَئِکَةِ إِنِّي

سیاہی مائل نرم مٹی سے پیدا کیا ہے جو سوکھ کر کھن کھن بولنے لگی تھی (۲۷) اور جناّت کو اس سے پہلے زہریلی آگ سے پیدا کیا ہے (۲۸) اور اس وقت کو یاد کرو کہ جب تمہارے پروردگار نے ملائکہ سے کہا تھا

خَالِقٌ بَشَراً مِنْ صَلْصَالٍ مِنْ حَمَإٍ مَسْنُونٍ‌( ۲۸ ) فَإِذَا سَوَّيْتُهُ وَنَفَخْتُ فِيهِ مِنْ رُوحِي فَقَعُوا لَهُ سَاجِدِينَ‌( ۲۹ )

کہ میں سیاہی مائل نرم کھنکھناتی ہوئی مٹی سے ایک بشر پیدا کرنے والا ہوں (۲۹) پھر جب مکمل کرلوں اور اس میں اپنی روح حیات پھونک دوں تو سب کے سب سجدہ میں گر پڑنا

فَسَجَدَ الْمَلاَئِکَةُ کُلُّهُمْ أَجْمَعُونَ‌( ۳۰ ) إِلاَّ إِبْلِيسَ أَبَى أَنْ يَکُونَ مَعَ السَّاجِدِينَ‌( ۳۱ )

(۳۰) تو تمام ملائکہ نے اجتماعی طور پر سجدہ کرلیا تھا (۳۱) علاوہ ابلیس کے کہ وہ سجدہ گزاروں کے ساتھ نہ ہوسکا

۲۶۴

قَالَ يَا إِبْلِيسُ مَا لَکَ أَلاَّ تَکُونَ مَعَ السَّاجِدِينَ‌( ۳۲ ) قَالَ لَمْ أَکُنْ لِأَسْجُدَ لِبَشَرٍ خَلَقْتَهُ مِنْ صَلْصَالٍ مِنْ حَمَإٍ

(۳۲) اللہ نے کہا کہ اے ابلیس تجھے کیا ہوگیا ہے کہ تو سجدہ گزاروں میں شامل نہ ہوسکا (۳۳) اس نے کہا کہ میں ایسے بشر کو سجدہ نہیں کرسکتا جسے تو نے سیاہی مائل خشک مٹی

مَسْنُونٍ‌( ۳۳ ) قَالَ فَاخْرُجْ مِنْهَا فَإِنَّکَ رَجِيمٌ‌( ۳۴ ) وَ إِنَّ عَلَيْکَ اللَّعْنَةَ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ‌( ۳۵ ) قَالَ رَبِّ

سے پیدا کیا ہے (۳۴) ارشاد ہوا کہ تو یہاں سے نکل جا کہ تو مردود ہے (۳۵) اور تجھ پر قیامت کے دن تک لعنت ہے (۳۶) اس نے کہا کہ پروردگار

فَأَنْظِرْنِي إِلَى يَوْمِ يُبْعَثُونَ‌( ۳۶ ) قَالَ فَإِنَّکَ مِنَ الْمُنْظَرِينَ‌( ۳۷ ) إِلَى يَوْمِ الْوَقْتِ الْمَعْلُومِ‌( ۳۸ ) قَالَ رَبِّ بِمَا

مجھے روز حشر تک کی مہلت دیدے (۳۷) جواب ملا کہ تجھے مہلت دیدی گئی ہے (۳۸) ایک معلوم اور معین وقت کے لئے (۳۹) اس نے کہا کہ پروردگار

أَغْوَيْتَنِي لَأُزَيِّنَنَّ لَهُمْ فِي الْأَرْضِ وَ لَأُغْوِيَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ‌( ۳۹ ) إِلاَّ عِبَادَکَ مِنْهُمُ الْمُخْلَصِينَ‌( ۴۰ ) قَالَ هٰذَا

جس طرح تو نے مجھے گمراہ کیا ہے میں ان بندوں کے لئے زمین میں ساز و سامان آراستہ کروں گا اور سب کو اکٹھا گمراہ کروں گا (۴۰) علاوہ تیرے ان بندوں کے جنہیں تو نے خالص بنا لیا ہے (۴۱) ارشاد ہوا

صِرَاطٌ عَلَيَّ مُسْتَقِيمٌ‌( ۴۱ ) إِنَّ عِبَادِي لَيْسَ لَکَ عَلَيْهِمْ سُلْطَانٌ إِلاَّ مَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الْغَاوِينَ‌( ۴۲ ) وَ إِنَّ

کہ یہی میرا سیدھا راستہ ہے (۴۲) میرے بندوں پر تیرا کوئی اختیار نہیں ہے علاوہ ان کے جو گمراہوں میں سے تیری پیروی کرنے لگیں (۴۳) اور

جَهَنَّمَ لَمَوْعِدُهُمْ أَجْمَعِينَ‌( ۴۳ ) لَهَا سَبْعَةُ أَبْوَابٍ لِکُلِّ بَابٍ مِنْهُمْ جُزْءٌ مَقْسُومٌ‌( ۴۴ ) إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَ

جہنم ّایسے تمام لوگوں کی آخری وعدہ گاہ ہے (۴۴) اس کے سات دروازے ہیں اور ہر دروازے کے لئے ایک حصہ تقسیم کردیا گیا ہے (۴۵) بیشک صاحبان تقوٰی باغات اور

عُيُونٍ‌( ۴۵ ) ادْخُلُوهَا بِسَلاَمٍ آمِنِينَ‌( ۴۶ ) وَ نَزَعْنَا مَا فِي صُدُورِهِمْ مِنْ غِلٍّ إِخْوَاناً عَلَى سُرُرٍ مُتَقَابِلِينَ‌( ۴۷ )

چشموں کے درمیان رہیں گے (۴۶) انہیں حکم ہوگا کہ تم ان باغات میں سلامتی اور حفاظت کے ساتھ داخل ہو جاؤ (۴۷) اور ہم نے ان کے سینوں سے ہر طرح کی کدورت نکال لی ہے اور وہ بھائیوں کی طرح آمنے سامنے تخت پر بیٹھے ہوں گے

لاَ يَمَسُّهُمْ فِيهَا نَصَبٌ وَ مَا هُمْ مِنْهَا بِمُخْرَجِينَ‌( ۴۸ ) نَبِّئْ عِبَادِي أَنِّي أَنَا الْغَفُورُ الرَّحِيمُ‌( ۴۹ ) وَ أَنَّ عَذَابِي

(۴۸) نہ انہیں کوئی تکلیف چھو سکے گی اور نہ وہاں سے نکالے جائیں گے (۴۹) میرے بندوں کو خبر کردو کہ میں بہت بخشنے والا اور مہربان ہوں (۵۰) اور میرا عذاب بھی

هُوَ الْعَذَابُ الْأَلِيمُ‌( ۵۰ ) وَ نَبِّئْهُمْ عَنْ ضَيْفِ إِبْرَاهِيمَ‌( ۵۱ )

بڑا دردناک عذاب ہے (۵۱) اور انہیں ابراہیم کے مہمانوں کے بارے میں اطلاع دیدو

۲۶۵

إِذْ دَخَلُوا عَلَيْهِ فَقَالُوا سَلاَماً قَالَ إِنَّا مِنْکُمْ وَجِلُونَ‌( ۵۲ ) قَالُوا لاَ تَوْجَلْ إِنَّا نُبَشِّرُکَ بِغُلاَمٍ عَلِيمٍ‌( ۵۳ ) قَالَ

(۵۲) جب وہ لوگ ابراہیم کے پاس وارد ہوئے اور سلام کیا تو انہوں نے کہا کہ ہم آپ سے خوفزدہ ہیں (۵۳) انہوں نے کہا کہ آپ ڈریں نہیں ہم آپ کو ایک فرزند دانا کی بشارت دینے کے لئے آئے ہیں (۵۴) ابراہیم نے کہا

أَ بَشَّرْتُمُونِي عَلَى أَنْ مَسَّنِيَ الْکِبَرُ فَبِمَ تُبَشِّرُونَ‌( ۵۴ ) قَالُوا بَشَّرْنَاکَ بِالْحَقِّ فَلاَ تَکُنْ مِنَ الْقَانِطِينَ‌( ۵۵ ) قَالَ

کہ اب جب کہ بڑھاپا چھاگیا ہے تو مجھے کس چیز کی بشارت دے رہے ہو (۵۵) انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو بالکل سچی بشارت دے رہے ہیں خبردر آپ مایوسوں میں سے نہ ہوجائیں (۵۶) ابراہیم علیہ السّلام نے کہا

وَ مَنْ يَقْنَطُ مِنْ رَحْمَةِ رَبِّهِ إِلاَّ الضَّالُّونَ‌( ۵۶ ) قَالَ فَمَا خَطْبُکُمْ أَيُّهَا الْمُرْسَلُونَ‌( ۵۷ ) قَالُوا إِنَّا أُرْسِلْنَا إِلَى قَوْمٍ

کہ رحمت خدا سے سوائے گمراہوں کے کون مایوس ہوسکتا ہے(۵۷)پھر کہا کہ مگر یہ تو بتائیے کہ آپ لوگوں کا مقصد کیا ہے (۵۸) انہوں نے کہا کہ ہم ایک

مُجْرِمِينَ‌( ۵۸ ) إِلاَّ آلَ لُوطٍ إِنَّا لَمُنَجُّوهُمْ أَجْمَعِينَ‌( ۵۹ ) إِلاَّ امْرَأَتَهُ قَدَّرْنَا إِنَّهَا لَمِنَ الْغَابِرِينَ‌( ۶۰ ) فَلَمَّا جَاءَ

مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں (۵۹) علاوہ لوط کے گھر والوں کے کہ ان میں کے ہر ایک کو نجات دینے والے ہیں (۶۰) علاوہ ان کی بیوی کے کہ اس کے لئے ہم نے طے کردیا ہے کہ وہ عذاب میں رہ جانے والوں میں سے ہوگی (۶۱) پھر جب فرشتے

آلَ لُوطٍ الْمُرْسَلُونَ‌( ۶۱ ) قَالَ إِنَّکُمْ قَوْمٌ مُنْکَرُونَ‌( ۶۲ ) قَالُوا بَلْ جِئْنَاکَ بِمَا کَانُوا فِيهِ يَمْتَرُونَ‌( ۶۳ )

آل لوط کے پاس آئے (۶۲) اور لوط نے کہا کہ تم تو اجنبی قسم کے لوگ معلوم ہوتے ہو (۶۳) تو انہوں نے کہا ہم وہ عذاب لے کر آئے ہیں جس میں آپ کی قوم شک کیا کرتی تھی

وَ أَتَيْنَاکَ بِالْحَقِّ وَ إِنَّا لَصَادِقُونَ‌( ۶۴ ) فَأَسْرِ بِأَهْلِکَ بِقِطْعٍ مِنَ اللَّيْلِ وَ اتَّبِعْ أَدْبَارَهُمْ وَ لاَ يَلْتَفِتْ مِنْکُمْ

(۶۴) اب ہم وہ برحق عذاب لے کر آئے ہیں اور ہم بالکل سچے ہیں (۶۵) آپ رات گئے اپنے اہل کو لے کر نکل جائیں اور خود پیچھے پیچھے سب کی نگرانی کرتے چلیں اور کوئی پیچھے کی طرف مڑ کر بھی نہ دیکھے اور

أَحَدٌ وَ امْضُوا حَيْثُ تُؤْمَرُونَ‌( ۶۵ ) وَ قَضَيْنَا إِلَيْهِ ذٰلِکَ الْأَمْرَ أَنَّ دَابِرَ هٰؤُلاَءِ مَقْطُوعٌ مُصْبِحِينَ‌( ۶۶ ) وَ جَاءَ

جدھر کا حکم دیا گیا ہے سب ادھر ہی چلے جائیں (۶۶) اور ہم نے اس امر کا فیصلہ کرلیا ہے کہ صبح ہوتے ہوتے اس قوم کی جڑیں تک کاٹ دی جائیں گی (۶۷) اور ادھر شہر والے

أَهْلُ الْمَدِينَةِ يَسْتَبْشِرُونَ‌( ۶۷ ) قَالَ إِنَّ هٰؤُلاَءِ ضَيْفِي فَلاَ تَفْضَحُونِ‌( ۶۸ ) وَ اتَّقُوا اللَّهَ وَ لاَ تُخْزُونِ‌( ۶۹ )

نئے مہمانوں کو دیکھ کر خوشیاں مناتے ہوئے آگئے (۶۸) لوط نے کہا کہ یہ ہمارے مہمان ہیں خبردار ہمیں بدنام نہ کرنا (۶۹) اور اللہ سے ڈرو اور رسوائی کا سامان نہ کرو

قَالُوا أَ وَ لَمْ نَنْهَکَ عَنِ الْعَالَمِينَ‌( ۷۰ )

(۷۰) ان لوگوں نے کہا کہ کیا ہم نے آپ کو سب کے آنے سے منع نہیں کردیا تھا

۲۶۶

قَالَ هٰؤُلاَءِ بَنَاتِي إِنْ کُنْتُمْ فَاعِلِينَ‌( ۷۱ ) لَعَمْرُکَ إِنَّهُمْ لَفِي سَکْرَتِهِمْ يَعْمَهُونَ‌( ۷۲ ) فَأَخَذَتْهُمُ الصَّيْحَةُ

(۷۱) لوط نے کہا کہ یہ ہماری قوم کی لڑکیاں حاضر ہیں اگر تم ایسا ہی کرنا چاہتے ہو (۷۲) آپ کی جان کی قسم یہ لوگ گمراہی کے نشہ میں اندھے ہورہے ہیں (۷۳) نتیجہ یہ ہوا کہ صبح ہوتے ہی انہیں ایک چیخ

مُشْرِقِينَ‌( ۷۳ ) فَجَعَلْنَا عَالِيَهَا سَافِلَهَا وَ أَمْطَرْنَا عَلَيْهِمْ حِجَارَةً مِنْ سِجِّيلٍ‌( ۷۴ ) إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ

نے اپنی گرفت میں لے لیا (۷۴) پھر ہم نے انہیں تہ و بالا کردیا اور ان کے اوپر کھڑنجے اور پتھروں کی بارش کردی (۷۵) ان باتوں میں صاحبان ہوش کے لئے بڑی

لِلْمُتَوَسِّمِينَ‌( ۷۵ ) وَ إِنَّهَا لَبِسَبِيلٍ مُقِيمٍ‌( ۷۶ ) إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً لِلْمُؤْمِنِينَ‌( ۷۷ ) وَ إِنْ کَانَ أَصْحَابُ الْأَيْکَةِ

نشانیاں پائی جاتی ہیں (۷۶) اور یہ بستی ایک مستقل چلنے والے راستہ پر ہے (۷۷) اور بیشک اس میں بھی صاحبانِ ایمان کے لئے نشانیاں ہیں (۷۸) اور اگرچہ ایکہ والے

لَظَالِمِينَ‌( ۷۸ ) فَانْتَقَمْنَا مِنْهُمْ وَ إِنَّهُمَا لَبِإِمَامٍ مُبِينٍ‌( ۷۹ ) وَ لَقَدْ کَذَّبَ أَصْحَابُ الْحِجْرِ الْمُرْسَلِينَ‌( ۸۰ )

ظالم تھے (۷۹) تو ہم نے ان سے بھی انتقام لیا اور یہ دونوں بستیاں واضح شاہراہ پر ہیں (۸۰) اور اصحاب حجر نے بھی مرسلین کی تکذیب کی

وَ آتَيْنَاهُمْ آيَاتِنَا فَکَانُوا عَنْهَا مُعْرِضِينَ‌( ۸۱ ) وَ کَانُوا يَنْحِتُونَ مِنَ الْجِبَالِ بُيُوتاً آمِنِينَ‌( ۸۲ ) فَأَخَذَتْهُمُ

(۸۱) اور ہم نے انہیں بھی اپنی نشانیاں دیں تو وہ اعراض کرنے والے ہی رہ گئے (۸۲) اور یہ لوگ پہاڑ کو تراش کر محفوظ قسم کے مکانات بناتے تھے

(۸۳) تو انہیں

الصَّيْحَةُ مُصْبِحِينَ‌( ۸۳ ) فَمَا أَغْنَى عَنْهُمْ مَا کَانُوا يَکْسِبُونَ‌( ۸۴ ) وَ مَا خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ وَ مَا

بھی صبح سویرے ہی ایک چنگھاڑ نے پکڑلیا (۸۴) تو انہوں نے جس قدر بھی حاصل کیا تھا کچھ کام نہ آیا (۸۵) اور ہم نے آسمان و زمین اور ان کے درمیان جو

بَيْنَهُمَا إِلاَّ بِالْحَقِّ وَ إِنَّ السَّاعَةَ لَآتِيَةٌ فَاصْفَحِ الصَّفْحَ الْجَمِيلَ‌( ۸۵ ) إِنَّ رَبَّکَ هُوَ الْخَلاَّقُ الْعَلِيمُ‌( ۸۶ ) وَ لَقَدْ

کچھ بھی ہے سب کو برحق پیدا کیا ہے اور قیامت بہرحال آنے والی ہے لہذا آپ ان سے خوبصورتی کے ساتھ درگزر کردیں (۸۶) بیشک آپ کا پروردگار سب کا پیدا کرنے والا اور سب کا جاننے والا ہے (۸۷) اور ہم

آتَيْنَاکَ سَبْعاً مِنَ الْمَثَانِي وَ الْقُرْآنَ الْعَظِيمَ‌( ۸۷ ) لاَ تَمُدَّنَّ عَيْنَيْکَ إِلَى مَا مَتَّعْنَا بِهِ أَزْوَاجاً مِنْهُمْ وَ لاَ تَحْزَنْ

نے آپ کو سبع مثانی اور قرآن عظیم عطا کیا ہے (۸۸) لہذا آپ ان کفار میں بعض افراد کو ہم نے جو کچھ نعمت دنیا عطا کردی ہیں ان کی طرف نگاہ اٹھا کر بھی نہ دیکھیں اور اس کے بارے میں ہرگز رنجیدہ

عَلَيْهِمْ وَ اخْفِضْ جَنَاحَکَ لِلْمُؤْمِنِينَ‌( ۸۸ ) وَ قُلْ إِنِّي أَنَا النَّذِيرُ الْمُبِينُ‌( ۸۹ ) کَمَا أَنْزَلْنَا عَلَى الْمُقْتَسِمِينَ‌( ۹۰ )

بھی نہ ہوں بس آپ اپنے شانوں کو صاحبانِ ایمان کے لئے جھکائے رکھیں (۸۹) اور یہ کہہ دیں کہ میں تو بہت واضح انداز سے ڈرانے والا ہوں (۹۰) جس طرح کہ ہم نے ان لوگوں پر عذاب نازل کیا ہے جو کتاب خدا کا حصہ ّبانٹ کرنے والے تھے

۲۶۷

الَّذِينَ جَعَلُوا الْقُرْآنَ عِضِينَ‌( ۹۱ ) فَوَ رَبِّکَ لَنَسْأَلَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ‌( ۹۲ ) عَمَّا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۹۳ ) فَاصْدَعْ بِمَا

(۹۱) جن لوگوں نے قرآن کو ٹکڑے کردیا ہے (۹۲) لہذا آپ کے پروردگار کی قسم کہ ہم ان سے اس بارے میں ضرور سوال کریں گے (۹۳) جو کچھ وہ کیا کرتے تھے (۹۴) پس آپ اس بات کا واضح اعلان کردیں جس کا

تُؤْمَرُ وَ أَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِکِينَ‌( ۹۴ ) إِنَّا کَفَيْنَاکَ الْمُسْتَهْزِءِينَ‌( ۹۵ ) الَّذِينَ يَجْعَلُونَ مَعَ اللَّهِ إِلٰهاً آخَرَ فَسَوْفَ

حکم دیا گیا ہے اور مشرکین سے کنارہ کش ہوجائیں (۹۵) ہم ان استہزائ کرنے والوں کے لئے کافی ہیں (۹۶) جو خدا کے ساتھ دوسرا خدا قرار دیتے ہیں اور عنقریب انہیں ان کا حال

يَعْلَمُونَ‌( ۹۶ ) وَلَقَدْ نَعْلَمُ أَنَّکَ يَضِيقُ صَدْرُکَ بِمَا يَقُولُونَ‌( ۹۷ ) فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَ کُنْ مِنَ السَّاجِدِينَ‌( ۹۸ )

معلوم ہوجائے گا (۹۷) اور ہم جانتے ہیں کہ آپ ان کی باتوں سے دل تنگ دل ہورہے ہیں (۹۸) تو اب اپنے پروردگار کے حمدکی تسبیح کیجئے اور سجدہ گزاروں میں شامل ہوجایئے

وَ اعْبُدْ رَبَّکَ حَتَّى يَأْتِيَکَ الْيَقِينُ‌( ۹۹ )

(۹۹) اور اس وقت تک اپنے رب کی عبادت کرتے رہئے جب تک کہ موت نہ آجائے

( سورة النحل)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

أَتَى أَمْرُ اللَّهِ فَلاَ تَسْتَعْجِلُوهُ سُبْحَانَهُ وَ تَعَالَى عَمَّا يُشْرِکُونَ‌( ۱ ) يُنَزِّلُ الْمَلاَئِکَةَ بِالرُّوحِ مِنْ أَمْرِهِ عَلَى مَنْ يَشَاءُ

(۱) امر الٰہی آگیا ہے لہذا اب بلاوجہ جلدی نہ مچاؤ کہ خدا ان کے شرک سے پاک و پاکیزہ اور بلند و بالا ہے (۲) وہ جس بندے پر چاہتا ہے اپنے حکم سے ملائکہ کو روح کے ساتھ نازل کردیتا ہے

مِنْ عِبَادِهِ أَنْ أَنْذِرُوا أَنَّهُ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ أَنَا فَاتَّقُونِ‌( ۲ ) خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ بِالْحَقِّ تَعَالَى عَمَّا يُشْرِکُونَ‌( ۳ )

کہ ان بندوں کو ڈراؤ اورسمجھاؤ کہ میرے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے لہذا مجھی سے ڈریں (۳) اسی خدا نے زمین و آسمان کو حق کے ساتھ پیدا کیا ہے اور وہ ان کے شریکوں سے بہت بلند و بالاتر ہے

خَلَقَ الْإِنْسَانَ مِنْ نُطْفَةٍ فَإِذَا هُوَ خَصِيمٌ مُبِينٌ‌( ۴ ) وَ الْأَنْعَامَ خَلَقَهَا لَکُمْ فِيهَا دِفْ‌ءٌ وَ مَنَافِعُ وَ مِنْهَا

(۴) اس نے انسان کو ایک قطرہ نجس سے پیدا کیا ہے مگر پھر بھی وہ کّھلم کھلّا جھگڑا کرنے والا ہوگیا ہے (۵) اور اسی نے چوپایوں کو بھی پیدا کیا ہے جن میں تمہارے لئے گرم لباس اور دیگر منافع کا سامان ہے اور بعض کو تو

تَأْکُلُونَ‌( ۵ ) وَ لَکُمْ فِيهَا جَمَالٌ حِينَ تُرِيحُونَ وَ حِينَ تَسْرَحُونَ‌( ۶ )

تم کھاتے بھی ہو (۶) اور تمہارے لئے ان ہی جانوروں میں سے زینت کا سامان ہے جب تم شام کو انہیں واپس لاتے ہو اور صبح کو چراگاہ کی طرف لے جاتے ہو

۲۶۸

وَ تَحْمِلُ أَثْقَالَکُمْ إِلَى بَلَدٍ لَمْ تَکُونُوا بَالِغِيهِ إِلاَّ بِشِقِّ الْأَنْفُسِ إِنَّ رَبَّکُمْ لَرَءُوفٌ رَحِيمٌ‌( ۷ ) وَ الْخَيْلَ وَ الْبِغَالَ وَ

(۷) اور یہ حیوانات تمہارے بوجھ کو اٹھا کر ان شہروں تک لے جاتے ہیں جہاں تک تم جان جونکھوں میں ڈالے بغیرنہیں پہنچ سکتے تھے بیشک تمہارا پروردگار بڑا شفیق اور مہربان ہے (۸) اور اس نے گھوڑے خچر اور

الْحَمِيرَ لِتَرْکَبُوهَا وَ زِينَةً وَ يَخْلُقُ مَا لاَ تَعْلَمُونَ‌( ۸ ) وَ عَلَى اللَّهِ قَصْدُ السَّبِيلِ وَ مِنْهَا جَائِرٌ وَ لَوْ شَاءَ لَهَدَاکُمْ

گدھے کو پیدا کیا تاکہ اس پر سواری کرو اور اسے زینت بھی قرار دو اور وہ ایسی چیزوں کو بھی پیدا کرتا ہے جن کا تمہیں علم بھی نہیں ہے (۹) اور درمیانی راستہ کی ہدایت خدا کی اپنی ذمہ داری ہے اور بعض راستے کج بھی ہوتے ہیں اور وہ چاہتا تو تم سب کو زبردستی راہ

أَجْمَعِينَ‌( ۹ ) هُوَ الَّذِي أَنْزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً لَکُمْ مِنْهُ شَرَابٌ وَ مِنْهُ شَجَرٌ فِيهِ تُسِيمُونَ‌( ۱۰ ) يُنْبِتُ لَکُمْ بِهِ

راست پر لے آتا (۱۰) وہ وہی خدا ہے جس نے آسمان سے پانی نازل کیا ہے جس کا ایک حصّہ پینے والا ہے اور ایک حصّے سے درخت پیدا ہوتے ہیں جن سے تم جانوروں کو چراتے ہو (۱۱) وہ تمہارے لئے

الزَّرْعَ وَ الزَّيْتُونَ وَ النَّخِيلَ وَ الْأَعْنَابَ وَ مِنْ کُلِّ الثَّمَرَاتِ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً لِقَوْمٍ يَتَفَکَّرُونَ‌( ۱۱ ) وَ سَخَّرَ

زراعت,زیتون,خرمے,انگور اور تمام پھل اسی پانی سے پیدا کرتا ہے - اس امر میں بھی صاحبانِ فکر کے لئے اس کی قدرت کی نشانیاں پائی جاتی ہیں (۱۲) اور اسی نے تمہارے رات دن اور آفتاب و ماہتاب سب کو مسخر کردیا ہے

لَکُمُ اللَّيْلَ وَ النَّهَارَ وَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ وَ النُّجُومُ مُسَخَّرَاتٌ بِأَمْرِهِ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَعْقِلُونَ‌( ۱۲ )

اور ستارے بھی اسی کے حکم کے تابع ہیں بیشک اس میں بھی صاحبانِ عقل کے لئے قدرت کی بہت سی نشانیاں پائی جاتی ہیں

وَ مَا ذَرَأَ لَکُمْ فِي الْأَرْضِ مُخْتَلِفاً أَلْوَانُهُ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً لِقَوْمٍ يَذَّکَّرُونَ‌( ۱۳ ) وَ هُوَ الَّذِي سَخَّرَ الْبَحْرَ لِتَأْکُلُوا

(۱۳) اور جو کچھ تمہارے لئے اس زمین کے اندر مختلف رنگوں میں پیدا کیا ہے اس میں بھی عبرت حاصل کرنے والی قوم کے لئے اس کی نشانیاں پائی جاتی ہیں (۱۴) اور وہی وہ ہے جس نے سمندروں کو مّسخردیا ہے تاکہ تم اس

مِنْهُ لَحْماً طَرِيّاً وَ تَسْتَخْرِجُوا مِنْهُ حِلْيَةً تَلْبَسُونَهَا وَ تَرَى الْفُلْکَ مَوَاخِرَ فِيهِ وَ لِتَبْتَغُوا مِنْ فَضْلِهِ وَ لَعَلَّکُمْ

میں سے تازہ گوشت کھاسکو اور پہننے کے لئے زینت کا سامان نکال سکو اور تم تو دیکھ رہے ہو کہ کشتیاں کس طرح اس کے سینے کو چیرتی ہوئی چلی جارہی ہیں اور یہ سب اس لئے بھی ہے کہ تم اس کے فضل و کرم کو تلاش کرسکو اور شاید اسی طرح اس کے

تَشْکُرُونَ‌( ۱۴ )

شکر گزار بندے بھی بن جاؤ

۲۶۹

وَ أَلْقَى فِي الْأَرْضِ رَوَاسِيَ أَنْ تَمِيدَ بِکُمْ وَ أَنْهَاراً وَ سُبُلاً لَعَلَّکُمْ تَهْتَدُونَ‌( ۱۵ ) وَ عَلاَمَاتٍ وَ بِالنَّجْمِ هُمْ

(۱۵) اور اس نے زمین میں پہاڑوں کے لنگر ڈال دئے تاکہ تمہیں لے کر اپنی جگہ سے ہٹ نہ جائے اور نہریں اور راستے بنادئے تاکہ منزل سفر میں ہدایت پاسکو (۱۶) اور علامات معین کردیں اور لوگ ستاروں سے

يَهْتَدُونَ‌( ۱۶ ) أَ فَمَنْ يَخْلُقُ کَمَنْ لاَ يَخْلُقُ أَ فَلاَ تَذَکَّرُونَ‌( ۱۷ ) وَ إِنْ تَعُدُّوا نِعْمَةَ اللَّهِ لاَ تُحْصُوهَا إِنَّ اللَّهَ

بھی راستے دریافت کرلیتے ہیں (۱۷) کیا ایسا پیدا کرنے والا ان کے جیسا ہوسکتا ہے جو کچھ نہیں پیدا کرسکتے آخر تمہیں ہوش کیوں نہیں آرہا ہے

(۱۸) اور تم اللہ کی نعمتوں کو شمار بھی کرنا چاہو تو نہیں کرسکتے ہو بیشک اللہ

لَغَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱۸ ) وَ اللَّهُ يَعْلَمُ مَا تُسِرُّونَ وَ مَا تُعْلِنُونَ‌( ۱۹ ) وَ الَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ لاَ يَخْلُقُونَ شَيْئاً وَ

بڑا مہربان اور بخشنے والا ہے (۱۹) اور اللہ ہی تمہارے باطن و ظاہر دونوں سے باخبر ہے (۲۰) اور اس کے علاوہ جنہیں یہ مشرکین پکارتے ہیں وہ خود ہی مخلوق ہیں اور وہ کسی چیز کو

هُمْ يُخْلَقُونَ‌( ۲۰ ) أَمْوَاتٌ غَيْرُ أَحْيَاءٍ وَ مَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ‌( ۲۱ ) إِلٰهُکُمْ إِلٰهٌ وَاحِدٌ فَالَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ

خلق نہیں کرسکتے ہیں (۲۱) وہ تو مردہ ہیں ان میں زندگی بھی نہیں ہے اور نہ انہیں یہ خبر ہے کہ مردے کب اٹھائے جائیں گے (۲۲) تمہارا خدا صرف ایک ہے اور جو لوگ

بِالْآخِرَةِ قُلُوبُهُمْ مُنْکِرَةٌ وَ هُمْ مُسْتَکْبِرُونَ‌( ۲۲ ) لاَ جَرَمَ أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَ مَا يُعْلِنُونَ إِنَّهُ لاَ يُحِبُّ

آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں ان کے دل منکر قسم کے ہیں اور وہ خود مغرور و متکّبر ہیں (۲۳) یقینا اللہ ان تمام باتوں کو جانتا ہے جنہیں یہ حُھپاتے ہیں یا جن کا اظہار کرتے ہیں وہ

الْمُسْتَکْبِرِينَ‌( ۲۳ ) وَ إِذَا قِيلَ لَهُمْ مَا ذَا أَنْزَلَ رَبُّکُمْ قَالُوا أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ‌( ۲۴ ) لِيَحْمِلُوا أَوْزَارَهُمْ کَامِلَةً يَوْمَ

متکبرین کو ہرگز پسند نہیں کرتا ہے (۲۴) اور جب ان سے پوچھا جاتا ہے کہ تمہارے پروردگار نے کیا کیا نازل کیا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ سب پچھلے لوگوں کے افسانے ہیں (۲۵) تاکہ یہ مکمل طور پر اپنا بھی بوجھ اٹھائیں

الْقِيَامَةِ وَ مِنْ أَوْزَارِ الَّذِينَ يُضِلُّونَهُمْ بِغَيْرِ عِلْمٍ أَلاَ سَاءَ مَا يَزِرُونَ‌( ۲۵ ) قَدْ مَکَرَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَأَتَى اللَّهُ

اور اپنے ان مریدوں کا بھی بوجھ اٹھائیں جنہیں بلاعلم و فہم کے گمراہ کرتے رہے ہیں - بیشک یہ بڑا بدترین بوجھ اٹھانے والے ہیں (۲۶) یقینا ان سے پہلے والوں نے بھی مکاریاں کی تھیں تو عذاب الٰہی ان کی

بُنْيَانَهُمْ مِنَ الْقَوَاعِدِ فَخَرَّ عَلَيْهِمُ السَّقْفُ مِنْ فَوْقِهِمْ وَ أَتَاهُمُ الْعَذَابُ مِنْ حَيْثُ لاَ يَشْعُرُونَ‌( ۲۶ )

تعمیرات تک آیا اور اسے جڑ سے اکھاڑ پھینک دیا اور ان کے سروں پر چھت گر پڑی اور عذاب ایسے انداز سے آیا کہ انہیں شعور بھی نہ پیدا ہوسکا

۲۷۰

ثُمَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُخْزِيهِمْ وَ يَقُولُ أَيْنَ شُرَکَائِيَ الَّذِينَ کُنْتُمْ تُشَاقُّونَ فِيهِمْ قَالَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ إِنَّ الْخِزْيَ الْيَوْمَ وَ

(۲۷) اس کے بعد وہ روزِ قیامت انہیں رسوا کرے گا اور پوچھے گا کہاں ہیں وہ میرے شریک جن کے بارے میں تم جھگڑا کیا کرتے تھے - اس وقت صاحبان علم کہیں گے کہ آج

السُّوءَ عَلَى الْکَافِرِينَ‌( ۲۷ ) الَّذِينَ تَتَوَفَّاهُمُ الْمَلاَئِکَةُ ظَالِمِي أَنْفُسِهِمْ فَأَلْقَوُا السَّلَمَ مَا کُنَّا نَعْمَلُ مِنْ سُوءٍ

رسوائی اور برائی ان کافروں کے لئے ثابت ہوگئی ہے (۲۸) جنہیں ملائکہ اس عالم میں اٹھاتے ہیں کہ وہ اپنے نفس کے ظالم ہوتے ہیں تو اس وقت اطاعت کی پیشکش کرتے ہیں کہ ہم تو کوئی برائی نہیں کرتے تھے.

بَلَى إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۲۸ ) فَادْخُلُوا أَبْوَابَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا فَلَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَکَبِّرِينَ‌( ۲۹ )

بیشک خدا خوب جانتا ہے کہ تم کیا کیا کرتے تھے (۲۹) جاؤ اب جہنمّ کے دروازوں سے داخل ہوجاؤ اور ہمیشہ وہیں رہو کہ متکبرین کا ٹھکانا بہت برا ہوتا ہے

وَ قِيلَ لِلَّذِينَ اتَّقَوْا مَا ذَا أَنْزَلَ رَبُّکُمْ قَالُوا خَيْراً لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا فِي هٰذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةٌ وَ لَدَارُ الْآخِرَةِ خَيْرٌ وَ

(۳۰) اور جب صاحبان تقوٰی سے کہا گیا کہ تمہارے پروردگار نے کیا نازل کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ سب خیر ہے - بیشک جن لوگوں نے اس دنیا میں نیک اعمال کئے ہیں ان کے لئے نیکی ہے اور آخرت کا گھر تو بہرحال بہتر ہے اور

لَنِعْمَ دَارُ الْمُتَّقِينَ‌( ۳۰ ) جَنَّاتُ عَدْنٍ يَدْخُلُونَهَا تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ لَهُمْ فِيهَا مَا يَشَاءُونَ کَذٰلِکَ يَجْزِي

وہ متقین کا بہترین مکان ہے (۳۱) وہاں ہمیشہ رہنے والے باغات ہیں جن میں یہ لوگ داخل ہوں گے اور ان کے نیچے نہریں جاری ہوں گی وہ جو کچھ چاہیں گے سب ان کے لئے حاضر ہوگا کہ اللہ اسی طرح ان

اللَّهُ الْمُتَّقِينَ‌( ۳۱ ) الَّذِينَ تَتَوَفَّاهُمُ الْمَلاَئِکَةُ طَيِّبِينَ يَقُولُونَ سَلاَمٌ عَلَيْکُمْ ادْخُلُوا الْجَنَّةَ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۳۲ )

صاحبان تقوٰی کو جزا دیتا ہے (۳۲) جنہیں ملائکہ اس عالم میں اٹھاتے ہیں کہ وہ پاک و پاکیزہ ہوتے ہیں اور ان سے ملائکہ کہتے ہیں کہ تم پر سلام ہو اب تم اپنے نیک اعمال کی بنا پر جنّت میں داخل ہوجاؤ

هَلْ يَنْظُرُونَ إِلاَّ أَنْ تَأْتِيَهُمُ الْمَلاَئِکَةُ أَوْ يَأْتِيَ أَمْرُ رَبِّکَ کَذٰلِکَ فَعَلَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ مَا ظَلَمَهُمُ اللَّهُ وَ لٰکِنْ

(۳۳) کیا یہ لوگ صرف اس بات کا انتظار کررہے ہیں کہ ان کے پاس ملائکہ آجائیں یا حکم پروردگار آجائے تو یہی ان کے پہلے والوں نے بھی کیا تھا اور اللہ نے ان پر کوئی ظلم نہیں کیا ہے بلکہ یہ خود ہی

کَانُوا أَنْفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ‌( ۳۳ ) فَأَصَابَهُمْ سَيِّئَاتُ مَا عَمِلُوا وَ حَاقَ بِهِمْ مَا کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۳۴ )

اپنے نفس پر ظلم کرتے رہے ہیں (۳۴) نتیجہ یہ ہوا کہ ان کے اعمال کے برے اثرات ان تک پہنچ گئے اور جن باتوں کا یہ مذاق اڑایا کرتے تھے ان ہی باتوں نے انہیں اپنے گھیرے میں لے لیا اور پھر تباہ و برباد کردیا

۲۷۱

وَ قَالَ الَّذِينَ أَشْرَکُوا لَوْ شَاءَ اللَّهُ مَا عَبَدْنَا مِنْ دُونِهِ مِنْ شَيْ‌ءٍ نَحْنُ وَ لاَ آبَاؤُنَا وَ لاَ حَرَّمْنَا مِنْ دُونِهِ مِنْ شَيْ‌ءٍ

(۳۵) اور مشرکین کہتے ہیں کہ اگر خدا چاہتا تو ہم یا ہمارے بزرگ اس کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرتے اور نہ اس کے حکم کے بغیر کسی شے کو حرام قرار دیتے -

کَذٰلِکَ فَعَلَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَهَلْ عَلَى الرُّسُلِ إِلاَّ الْبَلاَغُ الْمُبِينُ‌( ۳۵ ) وَ لَقَدْ بَعَثْنَا فِي کُلِّ أُمَّةٍ رَسُولاً أَنِ

اسی طرح ان کے پہلے والوں نے بھی کیا تھا تو کیا رسولوں کی ذمہ دری واضح اعلان کے علاوہ کچھ اور بھی ہے (۳۶) اوریقینا ہم نے ہر امّت میں ایک رسول بھیجا ہے کہ تم لوگ اللہ کی

اعْبُدُوا اللَّهَ وَ اجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ فَمِنْهُمْ مَنْ هَدَى اللَّهُ وَ مِنْهُمْ مَنْ حَقَّتْ عَلَيْهِ الضَّلاَلَةُ فَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ

عبادت کرو اور طاغوت سے اجتناب کرو پھر ان میں بعض کو خدا نے ہدایت دے دی اور بعض پر گمراہی ثابت ہوگئی تو اب تم لوگ روئے زمین میں سیر کرو

فَانْظُرُوا کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الْمُکَذِّبِينَ‌( ۳۶ ) إِنْ تَحْرِصْ عَلَى هُدَاهُمْ فَإِنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي مَنْ يُضِلُّ وَ مَا لَهُمْ مِنْ

اور دیکھو کہ تکذیب کرنے والوں کا انجام کیا ہوتا ہے (۳۷) اگر آپ کو خواہش ہے کہ یہ ہدایت پاجائیں تو اللہ جس کو گمراہی میں چھوڑ چکا ہے اب اسے ہدایت نہیں دے سکتا اور نہ ان کا کوئی

نَاصِرِينَ‌( ۳۷ ) وَ أَقْسَمُوا بِاللَّهِ جَهْدَ أَيْمَانِهِمْ لاَ يَبْعَثُ اللَّهُ مَنْ يَمُوتُ بَلَى وَعْداً عَلَيْهِ حَقّاً وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ

مدد کرنے والا ہوگا (۳۸) ان لوگوں نے واقعی اللہ کی قسم کھائی تھی کہ اللہ مرنے والوں کو دوبارہ زندہ نہیں کرسکتا ہے حالانکہ یہ اس کا برحق وعدہ ہے یہ اور بات ہے کہ اکثر لوگ اس حقیقت سے

لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۳۸ ) لِيُبَيِّنَ لَهُمُ الَّذِي يَخْتَلِفُونَ فِيهِ وَ لِيَعْلَمَ الَّذِينَ کَفَرُوا أَنَّهُمْ کَانُوا کَاذِبِينَ‌( ۳۹ ) إِنَّمَا قَوْلُنَا لِشَيْ‌ءٍ

باخبر نہیں ہیں (۳۹) وہ چاہتا ہے کہ لوگوں کے لئے اس امر کو واضح کردے جس میں وہ اختلاف کررہے ہیں اور کفار کو یہ معلوم ہوجائے کہ وہ واقعی جھوٹ بولا کرتے تھے (۴۰) ہم جس چیز کا ارادہ کرلیتے ہیں

إِذَا أَرَدْنَاهُ أَنْ نَقُولَ لَهُ کُنْ فَيَکُونُ‌( ۴۰ ) وَ الَّذِينَ هَاجَرُوا فِي اللَّهِ مِنْ بَعْدِ مَا ظُلِمُوا لَنُبَوِّئَنَّهُمْ فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً

اس سے فقط اتنا کہتے ہیں کہ ہوجا اور پھر وہ ہوجاتی ہے (۴۱) اور جن لوگوں نے ظلم سہنے کے بعد راہ خدا میں ہجرت اختیار کی ہے ہم عنقریب دنیا میں بھی ان کو بہترین مقام عطا کریں گے

وَ لَأَجْرُ الْآخِرَةِ أَکْبَرُ لَوْ کَانُوا يَعْلَمُونَ‌( ۴۱ ) الَّذِينَ صَبَرُوا وَ عَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَکَّلُونَ‌( ۴۲ )

اور آخرت کا اجر تو یقینا بہت بڑا ہے .اگر یہ لوگ اس حقیقت سے باخبر ہوں (۴۲) یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے صبر کیا ہے اور اپنے پروردگار پر بھروسہ کرتے رہے ہیں

۲۷۲

وَ مَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ إِلاَّ رِجَالاً نُوحِي إِلَيْهِمْ فَاسْأَلُوا أَهْلَ الذِّکْرِ إِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ‌( ۴۳ ) بِالْبَيِّنَاتِ وَ الزُّبُرِ

(۴۳) اور ہم نے آپ سے پہلے بھی مذِدوں ہی کو رسول بنا کر بھیجا ہے اور ان کی طرف بھی وحی کرتے رہے ہیں تو ان سے کہئے کہ اگر تم نہیں جانتے ہو تو جاننے والوں سے دریافت کرو (۴۴) اور ہم نے ان رسولوں کو معجزات

وَ أَنْزَلْنَا إِلَيْکَ الذِّکْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ وَ لَعَلَّهُمْ يَتَفَکَّرُونَ‌( ۴۴ ) أَ فَأَمِنَ الَّذِينَ مَکَرُوا السَّيِّئَاتِ أَنْ

اور کتابوں کے ساتھ بھیجا ہے اور آپ کی طرف بھی ذکر کو (قرآن)نازل کیا ہے تاکہ ان کے لئے ان احکام کو واضح کردیں جو ان کی طرف نازل کئے گئے ہیں اور شاید یہ اس بارے میں کچھ غور و فکر کریں (۴۵) کیا یہ برائیوں کی تدبیریں کرنے والے کفار

يَخْسِفَ اللَّهُ بِهِمُ الْأَرْضَ أَوْ يَأْتِيَهُمُ الْعَذَابُ مِنْ حَيْثُ لاَ يَشْعُرُونَ‌( ۴۵ ) أَوْ يَأْخُذَهُمْ فِي تَقَلُّبِهِمْ فَمَا هُمْ

اس بات سے مطمئن ہوگئے ہیں کہ اللہ اچانک انہیں زمین میں دھنسادے یا ان تک اس طرح عذاب آجائے کہ انہیں اس کا شعور بھی نہ ہو (۴۶) یا انہیں چلتے پھرتے گرفتار کرلیا جائے کہ یہ اللہ کو

بِمُعْجِزِينَ‌( ۴۶ ) أَوْ يَأْخُذَهُمْ عَلَى تَخَوُّفٍ فَإِنَّ رَبَّکُمْ لَرَءُوفٌ رَحِيمٌ‌( ۴۷ ) أَ وَ لَمْ يَرَوْا إِلَى مَا خَلَقَ اللَّهُ مِنْ شَيْ‌ءٍ

عاجز نہیں کرسکتے ہیں (۴۷) یا پھر انہیں ڈرا ڈرا کر دھیرے دھیرے گرفت میں لیا جائے کہ تمہارا پروردگار بڑا شفیق اور مہربان ہے (۴۸) کیا ان لوگوں نے ان مخلوقات کو نہیں دیکھا ہے

يَتَفَيَّأُ ظِلاَلُهُ عَنِ الْيَمِينِ وَ الشَّمَائِلِ سُجَّداً لِلَّهِ وَ هُمْ دَاخِرُونَ‌( ۴۸ ) وَ لِلَّهِ يَسْجُدُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي

جن کا سایہ داہنے بائیں پلٹتا رہتا ہے کہ سب اسی کی بارگاہ میں تواضع و انکسار کے ساتھ سجدہ ریز ہیں (۴۹) اور اللہ ہی کے لئے آسمان کی تمام چیزیں اور

الْأَرْضِ مِنْ دَابَّةٍ وَ الْمَلاَئِکَةُ وَ هُمْ لاَ يَسْتَکْبِرُونَ‌( ۴۹ ) يَخَافُونَ رَبَّهُمْ مِنْ فَوْقِهِمْ وَ يَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ‌( ۵۰ )

زمین کے تمام چلنے والے اور ملائکہ سجدہ ریز ہیں اور کوئی استکبار کرنے والا نہیں ہے (۵۰) یہ سب اپنے پروردگار کی برتری اور عظمت سے خوفزدہ ہیں اور اسی کے امر کے مطابق کام کررہے ہیں

وَ قَالَ اللَّهُ لاَ تَتَّخِذُوا إِلٰهَيْنِ اثْنَيْنِ إِنَّمَا هُوَ إِلٰهٌ وَاحِدٌ فَإِيَّايَ فَارْهَبُونِ‌( ۵۱ ) وَ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ

(۵۱) اور اللہ نے کہہ دیا ہے کہ خبردار دو خدا نہ بناؤ کہ اللہ صرف خدائے واحد ہے لہذا مجھ ہی سے ڈرو (۵۲) اور اسی کے لئے زمین و آسمان کی ہر شے ہے اور

لَهُ الدِّينُ وَاصِباً أَ فَغَيْرَ اللَّهِ تَتَّقُونَ‌( ۵۲ ) وَ مَا بِکُمْ مِنْ نِعْمَةٍ فَمِنَ اللَّهِ ثُمَّ إِذَا مَسَّکُمُ الضُّرُّ فَإِلَيْهِ تَجْأَرُونَ‌( ۵۳ )

اسی کے لئے دائمی اطاعت بھی ہے تو کیا تم غیر خدا سے بھی ڈرتے ہو (۵۳) اور تمہارے پاس جو بھی نعمت ہے وہ سب اللہ ہی کی طرف سے ہے اور اس کے بعد بھی جب تمہیں کوئی تکلیف چھولیتی ہے تو تم اسی سے فریاد کرتے ہو

ثُمَّ إِذَا کَشَفَ الضُّرَّ عَنْکُمْ إِذَا فَرِيقٌ مِنْکُمْ بِرَبِّهِمْ يُشْرِکُونَ‌( ۵۴ )

(۵۴) اور جب وہ تکلیف کو دور کردیتاہے تو تم میں سے ایک گروہ اپنے پروردگار کا شریک بنانے لگتا ہے

۲۷۳

لِيَکْفُرُوا بِمَا آتَيْنَاهُمْ فَتَمَتَّعُوا فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ‌( ۵۵ ) وَ يَجْعَلُونَ لِمَا لاَ يَعْلَمُونَ نَصِيباً مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ تَاللَّهِ لَتُسْأَلُنَّ

(۵۵) تاکہ ان نعمتوں کا انکار کردیں جو ہم نے انہیں عطا کی ہیں خیر چند روز اور مزے کرلو اس کے بعد انجام معلوم ہی ہوجائے گا (۵۶) اور یہ ہمارے دئے ہوئے رزق میں سے ان کا بھی حصہ ّقرار دیتے ہیں جنہیں جانتے بھی نہیں ہیں تو عنقریب تم سے

عَمَّا کُنْتُمْ تَفْتَرُونَ‌( ۵۶ ) وَ يَجْعَلُونَ لِلَّهِ الْبَنَاتِ سُبْحَانَهُ وَ لَهُمْ مَا يَشْتَهُونَ‌( ۵۷ ) وَ إِذَا بُشِّرَ أَحَدُهُمْ بِالْأُنْثَى

تمہارے افترا کے بارے میں بھی سوال کیا جائے گا (۵۷) اور یہ اللہ کے لئے لڑکیاں قرار دیتے ہیں جب کہ وہ پاک اور بے نیاز ہے اور یہ جو کچھ چاہتے ہیں وہ سب ان ہی کے لئے ہے (۵۸) اور جب خود ان میں سے کسی کو لڑکی کی بشارت دی جاتی ہے تو اس کا

ظَلَّ وَجْهُهُ مُسْوَدّاً وَ هُوَ کَظِيمٌ‌( ۵۸ ) يَتَوَارَى مِنَ الْقَوْمِ مِنْ سُوءِ مَا بُشِّرَ بِهِ أَ يُمْسِکُهُ عَلَى هُونٍ أَمْ يَدُسُّهُ فِي

چہرہ سیاہ پڑ جاتا ہے اور وہ خون کے گھونٹ پینے لگتا ہے (۵۹) قوم سے منہ حُھپاتا ہے کہ بہت بری خبر سنائی گئی ہے اب اس کی ذلّت سمیت زندہ رکھے یا

التُّرَابِ أَلاَ سَاءَ مَا يَحْکُمُونَ‌( ۵۹ ) لِلَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ مَثَلُ السَّوْءِ وَ لِلَّهِ الْمَثَلُ الْأَعْلَى وَ هُوَ الْعَزِيزُ

خاک میں ملادے یقینا یہ لوگ بہت برا فیصلہ کررہے ہیں (۶۰) جن لوگوں کو آخرت پرایمان نہیں ہے ان کی مثال بدترین مثال ہے اور اللہ کے لئے بہترین مثال ہے کہ وہی صاحب عزّت اور صاحب

الْحَکِيمُ‌( ۶۰ ) وَ لَوْ يُؤَاخِذُ اللَّهُ النَّاسَ بِظُلْمِهِمْ مَا تَرَکَ عَلَيْهَا مِنْ دَابَّةٍ وَ لٰکِنْ يُؤَخِّرُهُمْ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى فَإِذَا

حکمت ہے (۶۱) اگر خدا لوگوں سے ان کے ظلم کا مواخذہ کرنے لگتا تو روئے زمین پر ایک رینگنے والے کو بھی نہ چھوڑتا لیکن وہ سب کو ایک معین مدّت تک کے لئے ڈھیل دیتا ہے اس کے بعد

جَاءَ أَجَلُهُمْ لاَ يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً وَ لاَ يَسْتَقْدِمُونَ‌( ۶۱ ) وَ يَجْعَلُونَ لِلَّهِ مَا يَکْرَهُونَ وَ تَصِفُ أَلْسِنَتُهُمُ الْکَذِبَ

جب وقت آجائے گا تو پھر نہ ایک ساعت کی تاخیر ہوگی اور نہ تقدیم (۶۲) یہ خدا کے لئے وہ قرار دیتے ہیں جو خود اپنے لئے ناپسند کرتے ہیں اور ان کی زبانیں یہ غلط بیانی بھی کرتی ہیں کہ

أَنَّ لَهُمُ الْحُسْنَى لاَ جَرَمَ أَنَّ لَهُمُ النَّارَ وَ أَنَّهُمْ مُفْرَطُونَ‌( ۶۲ ) تَاللَّهِ لَقَدْ أَرْسَلْنَا إِلَى أُمَمٍ مِنْ قَبْلِکَ فَزَيَّنَ لَهُمُ

آخرت میں ان کے لئے نیکی ہے حالانکہ یقینی طور پر ان کے لئے جہّنم اور یہ سب سے پہلے ہی ڈالے جائیں گے (۶۳) اللہ کی اپنی قسم کہ ہم نے تم سے پہلے مختلف قوموں کی طرف رسول بھیجے تو

الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ فَهُوَ وَلِيُّهُمُ الْيَوْمَ وَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۶۳ ) وَ مَا أَنْزَلْنَا عَلَيْکَ الْکِتَابَ إِلاَّ لِتُبَيِّنَ لَهُمُ الَّذِي

شیطان نے ان کے کاروبار کو ان کے لئے آراستہ کردیا اور وہی آج بھی ان کا سرپرست ہے اور ان کے لئے بہت بڑا دردناک عذاب ہے (۶۴) اور ہم نے آپ پر کتاب صرف اس لئے نازل کی ہے کہ آپ ان مسائل کی وضاحت کردیں جن میں یہ

اخْتَلَفُوا فِيهِ وَ هُدًى وَ رَحْمَةً لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ‌( ۶۴ )

اختلاف کئے ہوئے ہیں اور یہ کتاب صاحبان ایمان کے لئے مجسمئہ ہدایت اور رحمت ہے

۲۷۴

وَ اللَّهُ أَنْزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَحْيَا بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً لِقَوْمٍ يَسْمَعُونَ‌( ۶۵ ) وَ إِنَّ لَکُمْ فِي

(۶۵) اور اللہ ہی نے آسمان سے پانی برسایا ہے اور اس کے ذریعہ زمین کو مردہ ہونے کے بعد دوبارہ زندہ کیا ہے اس میں بھی بات سننے والی قوم کے لئے نشانیاں پائی جاتی ہیں (۶۶) اور تمہارے لئے

الْأَنْعَامِ لَعِبْرَةً نُسْقِيکُمْ مِمَّا فِي بُطُونِهِ مِنْ بَيْنِ فَرْثٍ وَ دَمٍ لَبَناً خَالِصاً سَائِغاً لِلشَّارِبِينَ‌( ۶۶ ) وَ مِنْ ثَمَرَاتِ

حیوانات میں بھی عبرت کا سامان ہے کہ ہم ان کے شکم سے گوبر اور خون کے درمیان سے خالص دودھ نکالتے ہیں جو پینے والوں کے لئے انتہائی خوشگوار معلوم ہوتا ہے (۶۷) اور پھر

النَّخِيلِ وَ الْأَعْنَابِ تَتَّخِذُونَ مِنْهُ سَکَراً وَ رِزْقاً حَسَناً إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً لِقَوْمٍ يَعْقِلُونَ‌( ۶۷ ) وَ أَوْحَى رَبُّکَ

خرمہ اور انگور کے پھلوں سے وہ شیرہ نکالتے ہیں جس سے تم نشہ اور بہترین رزق سب کچھ تیار کرلیتے ہو اس میں بھی صاحبان عقل کے لئے نشانیاں پائی جاتی ہیں (۶۸) اور تمہارے پروردگار

إِلَى النَّحْلِ أَنِ اتَّخِذِي مِنَ الْجِبَالِ بُيُوتاً وَ مِنَ الشَّجَرِ وَ مِمَّا يَعْرِشُونَ‌( ۶۸ ) ثُمَّ کُلِي مِنْ کُلِّ الثَّمَرَاتِ فَاسْلُکِي

نے شہد کی مکھی کو اشارہ دیا کہ پہاڑوں اور درختوں اور گھروں کی بلندیوں میں اپنے گھر بنائے (۶۹) اس کے بعد مختلف پھلوں سے غذا حاصل کرے اور نرمی کے ساتھ

سُبُلَ رَبِّکِ ذُلُلاً يَخْرُجُ مِنْ بُطُونِهَا شَرَابٌ مُخْتَلِفٌ أَلْوَانُهُ فِيهِ شِفَاءٌ لِلنَّاسِ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً لِقَوْمٍ يَتَفَکَّرُونَ‌( ۶۹ )

خدائی راستہ پر چلے جس کے بعد اس کے شکم سے مختلف قسم کے مشروب برآمد ہوں گے جس میں پورے عالم انسانیت کے لئے شفا کا سامان ہے اور اس میں بھی فکر کرنے والی قوم کے لئے ایک نشانی ہے

وَ اللَّهُ خَلَقَکُمْ ثُمَّ يَتَوَفَّاکُمْ وَ مِنْکُمْ مَنْ يُرَدُّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ لِکَيْ لاَ يَعْلَمَ بَعْدَ عِلْمٍ شَيْئاً إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ قَدِيرٌ( ۷۰ )

(۷۰) اور اللہ ہی نے تمہیں پیدا کیا ہے پھر وہ ہی وفات دیتا ہے اور بعض لوگوں کو اتنی بدترین عمر تک پلٹا دیا جاتا ہے کہ علم کے بعد بھی کچھ جاننے کے قابل نہ رہ جائیں. بیشک اللہ ہر شے کا جاننے والا اور ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے

وَ اللَّهُ فَضَّلَ بَعْضَکُمْ عَلَى بَعْضٍ فِي الرِّزْقِ فَمَا الَّذِينَ فُضِّلُوا بِرَادِّي رِزْقِهِمْ عَلَى مَا مَلَکَتْ أَيْمَانُهُمْ فَهُمْ

(۷۱) اور اللہ ہی نے بعض کو رزق میں بعض پر فضیلت دی ہے تو جن کو بہتر بنایا گیا ہے وہ اپنا بقیہ رزق ان کی طرف نہیں پلٹا دیتے ہیں جو ان کے ہاتھوں کی ملکیت ہیں حالانکہ رزق میں سب

فِيهِ سَوَاءٌ أَ فَبِنِعْمَةِ اللَّهِ يَجْحَدُونَ‌( ۷۱ ) وَ اللَّهُ جَعَلَ لَکُمْ مِنْ أَنْفُسِکُمْ أَزْوَاجاً وَ جَعَلَ لَکُمْ مِنْ أَزْوَاجِکُمْ بَنِينَ

برابر کی حیثیت رکھنے والے ہیں تو کیا یہ لوگ اللہ ہی کی نعمت کا انکار کررہے ہیں (۷۲) اور اللہ نے تم ہی میں سے تمہارا جوڑا بنایا ہے پھر اس جوڑے

وَ حَفَدَةً وَ رَزَقَکُمْ مِنَ الطَّيِّبَاتِ أَ فَبِالْبَاطِلِ يُؤْمِنُونَ وَ بِنِعْمَةِ اللَّهِ هُمْ يَکْفُرُونَ‌( ۷۲ )

سے اولاد قرار دی ہے اور سب کو پاکیزہ رزق دیا ہے تو کیا یہ لوگ باطل پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ ہی کی نعمت سے انکار کرتے ہیں

۲۷۵

وَ يَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ مَا لاَ يَمْلِکُ لَهُمْ رِزْقاً مِنَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ شَيْئاً وَ لاَ يَسْتَطِيعُونَ‌( ۷۳ ) فَلاَ

(۷۳) اور یہ لوگ اللہ کو چھوڑ کر ان کی عبادت کرتے ہیں جو نہ آسمان و زمین میں کسی رزق کے مالک ہیں اور نہ کسی چیز کی طاقت ہی رکھتے ہیں (۷۴) تو خبردار

تَضْرِبُوا لِلَّهِ الْأَمْثَالَ إِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ وَ أَنْتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ‌( ۷۴ ) ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً عَبْداً مَمْلُوکاً لاَ يَقْدِرُ عَلَى شَيْ‌ءٍ وَ

اللہ کے لئے مثالیں بیان نہ کرو کہ اللہ سب کچھ جانتا ہے اور تم کچھ نہیں جانتے ہو (۷۵) اللہ نے خود اس غلام مملوک کی مثال بیان کی ہے جو کسی چیز کا اختیار نہیں رکھتا ہے اور اس آزاد انسان کی مثال بیان کی ہے

مَنْ رَزَقْنَاهُ مِنَّا رِزْقاً حَسَناً فَهُوَ يُنْفِقُ مِنْهُ سِرّاً وَ جَهْراً هَلْ يَسْتَوُونَ الْحَمْدُ لِلَّهِ بَلْ أَکْثَرُهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۷۵ )

جسے ہم نے بہترین رزق عطا کیا ہے اور وہ اس میں سے خفیہ اور علانیہ انفاق کرتا رہتا ہے تو کیا یہ دونوں برابر ہوسکتے ہیں ساری تعریف صرف اللہ کے لئے ہی ہے مگر ان لوگوں کی اکثریت کچھ نہیں جانتی ہے

وَ ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً رَجُلَيْنِ أَحَدُهُمَا أَبْکَمُ لاَ يَقْدِرُ عَلَى شَيْ‌ءٍ وَ هُوَ کَلٌّ عَلَى مَوْلاَهُ أَيْنَمَا يُوَجِّهْهُ لاَ يَأْتِ بِخَيْرٍ

(۷۶) اور اللہ نے ایک اور مثال ان دو انسانوں کی بیان کی ہے جن میں سے ایک گونگا ہے اور اس کے بس میں کچھ نہیں ہے بلکہ وہ خود اپنے مولا کے سر پر ایک بوجھ ہے کہ جس طرف بھی بھیج دے کوئی خیر لے کر نہ آئے گا تو

هَلْ يَسْتَوِي هُوَ وَ مَنْ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَ هُوَ عَلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۷۶ ) وَ لِلَّهِ غَيْبُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ مَا

کیا وہ اس کے برابر ہوسکتا ہے جو عدل کا حکم دیتا ہے اور سیدھے راستہ پر گامزن ہے (۷۷) آسمان و زمین کا سارا غیب اللہ ہی کے لئے ہے اور

أَمْرُ السَّاعَةِ إِلاَّ کَلَمْحِ الْبَصَرِ أَوْ هُوَ أَقْرَبُ إِنَّ اللَّهَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۷۷ ) وَ اللَّهُ أَخْرَجَکُمْ مِنْ بُطُونِ

قیامت کا حکم تو صرف ایک پلک جھپکنے کے برابر یا اس سے بھی قریب تر ہے اور یقینا اللہ ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے (۷۸) اور اللہ ہی نے تمہیں

أُمَّهَاتِکُمْ لاَ تَعْلَمُونَ شَيْئاً وَ جَعَلَ لَکُمُ السَّمْعَ وَ الْأَبْصَارَ وَ الْأَفْئِدَةَ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ‌( ۷۸ ) أَ لَمْ يَرَوْا إِلَى

شکم مادر سے اس طرح نکالا ہے کہ تم کچھ نہیں جانتے تھے اور اسی نے تمہارے لئے کان آنکھ اور دل قرار دئے ہیں کہ شاید تم شکر گزار بن جاؤ (۷۹) کیا ان لوگوں نے

الطَّيْرِ مُسَخَّرَاتٍ فِي جَوِّ السَّمَاءِ مَا يُمْسِکُهُنَّ إِلاَّ اللَّهُ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ‌( ۷۹ )

پرندوں کی طرف نہیں دیکھا کہ وہ کس طرح فضائے آسمان میں مسخر ہیں کہ اللہ کے علاوہ انہیں کوئی روکنے والا اور سنبھالنے والا نہیں ہے بیشک اس میں بھی اس قوم کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں جو ایمان رکھنے والی قوم ہے

۲۷۶

وَ اللَّهُ جَعَلَ لَکُمْ مِنْ بُيُوتِکُمْ سَکَناً وَ جَعَلَ لَکُمْ مِنْ جُلُودِ الْأَنْعَامِ بُيُوتاً تَسْتَخِفُّونَهَا يَوْمَ ظَعْنِکُمْ وَ يَوْمَ

(۸۰) اور اللہ ہی نے تمہارے لئے تمہارے گھروں کو وجہ سکون بنایا ہے اور تمہارے لئے جانوروں کی کھالوں سے ایسے گھر بنادئے ہیں جن کو تم روزِ سفر بھی ہلکاسمجھتے ہو اور روزِ

إِقَامَتِکُمْ وَ مِنْ أَصْوَافِهَا وَ أَوْبَارِهَا وَ أَشْعَارِهَا أَثَاثاً وَ مَتَاعاً إِلَى حِينٍ‌( ۸۰ ) وَ اللَّهُ جَعَلَ لَکُمْ مِمَّا خَلَقَ ظِلاَلاً

اقامت بھی ہلکا محسوس کرتے ہو اور پھر ان کے اون, روئیں اور بالوں سے مختلف سامان زندگی اور ایک مدّت کے لئے کارآمد چیزیں بنادیں (۸۱) اور اللہ ہی نے تمہارے لئے مخلوقات کا سایہ قرار دیا ہے

وَ جَعَلَ لَکُمْ مِنَ الْجِبَالِ أَکْنَاناً وَ جَعَلَ لَکُمْ سَرَابِيلَ تَقِيکُمُ الْحَرَّ وَ سَرَابِيلَ تَقِيکُمْ بَأْسَکُمْ کَذٰلِکَ يُتِمُّ نِعْمَتَهُ

اور پہاڑوں میں چھپنے کی جگہیں بنائی ہیں اور ایسے پیراہن بنائے ہیں جو گرمی سے بچاسکیں اور پھر ایسے پیراہن بنائے ہیں جو ہتھیاروں کی زد سے بچاسکیں. وہ اسی طرح اپنی نعمتوں کو تمہارے

عَلَيْکُمْ لَعَلَّکُمْ تُسْلِمُونَ‌( ۸۱ ) فَإِنْ تَوَلَّوْا فَإِنَّمَا عَلَيْکَ الْبَلاَغُ الْمُبِينُ‌( ۸۲ ) يَعْرِفُونَ نِعْمَةَ اللَّهِ ثُمَّ يُنْکِرُونَهَا وَ

اوپر تمام کردیتا ہے کہ شاید تم اطاعت گزار بن جاؤ (۸۲) پھر اس کے بعد بھی اگر یہ ظالم منہ پھیر لیں تو آپ کا کام صرف واضح پیغام کا پہنچا دینا ہے اور بس (۸۳) یہ لوگ اللہ کی نعمت کو پہچانتے ہیں اور پھر انکار کرتے ہیں اور

أَکْثَرُهُمُ الْکَافِرُونَ‌( ۸۳ ) وَ يَوْمَ نَبْعَثُ مِنْ کُلِّ أُمَّةٍ شَهِيداً ثُمَّ لاَ يُؤْذَنُ لِلَّذِينَ کَفَرُوا وَ لاَ هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ‌( ۸۴ )

ان کی اکثریت کافر ہے (۸۴) اور قیامت کے دن ہم ہر امّت میں سے ایک گواہ لائیں گے اور اس کے بعد کافروں کو کسی طرح کی اجازت نہ دی جائے گی اور نہ ان کا عذر ہی سناُ جائے گا

وَ إِذَا رَأَى الَّذِينَ ظَلَمُوا الْعَذَابَ فَلاَ يُخَفَّفُ عَنْهُمْ وَ لاَ هُمْ يُنْظَرُونَ‌( ۸۵ ) وَ إِذَا رَأَى الَّذِينَ أَشْرَکُوا شُرَکَاءَهُمْ

(۸۵) اور جب ظالمین عذاب کو دیکھ لیں گے تو پھر اس میں کوئی تخفیف نہ ہوگی اور نہ انہیں کسی قسم کی مہلت دی جائے گی (۸۶) اور جب مشرکین اپنے شرکائ کو دیکھیں گے

قَالُوا رَبَّنَا هٰؤُلاَءِ شُرَکَاؤُنَا الَّذِينَ کُنَّا نَدْعُو مِنْ دُونِکَ فَأَلْقَوْا إِلَيْهِمُ الْقَوْلَ إِنَّکُمْ لَکَاذِبُونَ‌( ۸۶ ) وَ أَلْقَوْا إِلَى اللَّهِ

تو کہیں گے پروردگار یہی ہمارے شرکائ تھے جنہیں ہم تجھے چھوڑ کر پکارا کرتے تھے پھر وہ شرکائ اس بات کو ان ہی کی طرف پھینک دیں گے کہ تم لوگ بالکل جھوٹے ہو (۸۷) اور پھر اس دن اللہ کی بارگاہ

يَوْمَئِذٍ السَّلَمَ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَا کَانُوا يَفْتَرُونَ‌( ۸۷ )

میں اطاعت کی پیشکش کریں گے اور جن باتوں کا افتراکیا کرتے تھے وہ سب غائب اور بے کار ہوجائیں گی

۲۷۷

الَّذِينَ کَفَرُوا وَ صَدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ زِدْنَاهُمْ عَذَاباً فَوْقَ الْعَذَابِ بِمَا کَانُوا يُفْسِدُونَ‌( ۸۸ ) وَ يَوْمَ نَبْعَثُ فِي

(۸۸) جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور راہ خدا میں رکاوٹ پیدا کی ہم نے ان کے عذاب میں مزید اضافہ کردیا کہ یہ لوگ فساد برپا کیا کرتے تھے (۸۹) اور قیامت کے دن

کُلِّ أُمَّةٍ شَهِيداً عَلَيْهِمْ مِنْ أَنْفُسِهِمْ وَ جِئْنَا بِکَ شَهِيداً عَلَى هٰؤُلاَءِ وَ نَزَّلْنَا عَلَيْکَ الْکِتَابَ تِبْيَاناً لِکُلِّ شَيْ‌ءٍ

ہم ہر گروہ کے خلاف ان ہی میں کا ایک گواہ اٹھائیں گے اور پیغمبر آپ کو ان سب کا گواہ بناکر لے آئیں گے اور ہم نے آپ پر کتاب نازل کی ہے جس میں ہر شے کی وضاحت موجود ہے

وَ هُدًى وَ رَحْمَةً وَ بُشْرَى لِلْمُسْلِمِينَ‌( ۸۹ ) إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَ الْإِحْسَانِ وَ إِيتَاءِ ذِي الْقُرْبَى وَ يَنْهَى عَنِ

اور یہ کتاب اطاعت گزاروں کے لئے ہدایت ,رحمت اور بشارت ہے (۹۰) بیشک اللہ عدل ,احسان اور قرابت داروں کے حقوق کی ادائیگی کا حکم دیتا ہے اور

الْفَحْشَاءِ وَ الْمُنْکَرِ وَ الْبَغْيِ يَعِظُکُمْ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُونَ‌( ۹۰ ) وَ أَوْفُوا بِعَهْدِ اللَّهِ إِذَا عَاهَدْتُمْ وَ لاَ تَنْقُضُوا الْأَيْمَانَ

بدکاری ,ناشائستہ حرکات اور ظلم سے منع کرتا ہے کہ شاید تم اسی طرح نصیحت حاصل کرلو (۹۱) اور جب کوئی عہد کرو تو اللہ کے عہد کو پورا کرو اور اپنی قسموں کو ان کے

بَعْدَ تَوْکِيدِهَا وَ قَدْ جَعَلْتُمُ اللَّهَ عَلَيْکُمْ کَفِيلاً إِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا تَفْعَلُونَ‌( ۹۱ ) وَ لاَ تَکُونُوا کَالَّتِي نَقَضَتْ غَزْلَهَا

استحکام کے بعد ہرگز مت توڑو جب کہ تم اللہ کو کفیل اور نگراں بناچکے ہو کہ یقینا اللہ تمہارے افعال کو خوب جانتا ہے (۹۲) اور خبردار اس عورت کے مانند نہ ہوجاؤ جس نے اپنے دھاگہ کو

مِنْ بَعْدِ قُوَّةٍ أَنْکَاثاً تَتَّخِذُونَ أَيْمَانَکُمْ دَخَلاً بَيْنَکُمْ أَنْ تَکُونَ أُمَّةٌ هِيَ أَرْبَى مِنْ أُمَّةٍ إِنَّمَا يَبْلُوکُمُ اللَّهُ بِهِ وَ لَيُبَيِّنَنَّ

مضبوط کاتنے کے بعد پھر اسے ٹکڑے ٹکڑے کرڈالا-کیا تم اپنے معاہدے کو اس چالاکی کا ذریعہ بناتے ہو کہ ایک گروہ دوسرے گروہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرے-اللہ تمہیں ان ہی باتوں کے ذریعے آزما رہا ہے اور یقینا

لَکُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَا کُنْتُمْ فِيهِ تَخْتَلِفُونَ‌( ۹۲ ) وَ لَوْ شَاءَ اللَّهُ لَجَعَلَکُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَ لٰکِنْ يُضِلُّ مَنْ يَشَاءُ وَ

روزِ قیامت اس امر کی وضاحت کردے گا جس میں تم آپس میں اختلاف کررہے تھے (۹۳) اور اگر پروردگار چاہتا تو جبراتم سب کو ایک قوم بنادیتا لیکن وہ اختیار دے کر جسے چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے منزل

يَهْدِي مَنْ يَشَاءُ وَ لَتُسْأَلُنَّ عَمَّا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۹۳ )

ہدایت تک پہنچادیتاہے اور تم سے یقینا ان اعمال کے بارے میں سوال کیا جائے گا جوتم دنیا میں انجام دے رہے تھے

۲۷۸

وَ لاَ تَتَّخِذُوا أَيْمَانَکُمْ دَخَلاً بَيْنَکُمْ فَتَزِلَّ قَدَمٌ بَعْدَ ثُبُوتِهَا وَ تَذُوقُوا السُّوءَ بِمَا صَدَدْتُمْ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ وَ لَکُمْ

(۹۴) اور خبردار اپنی قسموں کو فساد کا ذریعہ نہ بناؤ کہ نو مسلم افراد کے قدم ثابت ہونے کے بعد پھر اکھڑ جائیں اور تمہیں راہ خدا سے روکنے کی پاداش میں بڑے عذاب کا مزہ چکھنا پڑے اور تمہارے لئے

عَذَابٌ عَظِيمٌ‌( ۹۴ ) وَ لاَ تَشْتَرُوا بِعَهْدِ اللَّهِ ثَمَناً قَلِيلاً إِنَّمَا عِنْدَ اللَّهِ هُوَ خَيْرٌ لَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌( ۹۵ )

عذابِ عظیم ہوجائے (۹۵) اور خبردار اللہ کے عہدے کے عوض معمولی قیمت (مال دنیا) نہ لو کہ جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہی تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم کچھ جانتے بوجھتے ہو

مَا عِنْدَکُمْ يَنْفَدُ وَ مَا عِنْدَ اللَّهِ بَاقٍ وَ لَنَجْزِيَنَّ الَّذِينَ صَبَرُوا أَجْرَهُمْ بِأَحْسَنِ مَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۹۶ ) مَنْ عَمِلَ

(۹۶) جو کچھ تمہارے پاس ہے وہ سب خرچ ہوجائے گا اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہی باقی رہنے والا ہے اور ہم یقینا صبر کرنے والوں کو ان کے اعمال سے بہتر جزا عطا کریں گے (۹۷) جو شخص بھی نیک عمل کرے گا

صَالِحاً مِنْ ذَکَرٍ أَوْ أُنْثَى وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْيِيَنَّهُ حَيَاةً طَيِّبَةً وَ لَنَجْزِيَنَّهُمْ أَجْرَهُمْ بِأَحْسَنِ مَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۹۷ )

وہ مرد ہو یا عورت بشرطیکہ صاحب ایمان ہو ہم اسے پاکیزہ حیات عطا کریں گے اور انہیں ان اعمال سے بہتر جزا دیں گے جو وہ زندگی میں انجام دے رہے تھے

فَإِذَا قَرَأْتَ الْقُرْآنَ فَاسْتَعِذْ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ‌( ۹۸ ) إِنَّهُ لَيْسَ لَهُ سُلْطَانٌ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَلَى رَبِّهِمْ

(۹۸) لہذا جب آپ قرآن پڑھیں تو شیطان رجیم کے مقابلہ کے لئے اللہ سے پناہ طلب کریں (۹۹) شیطان ہرگز ان لوگوں پر غلبہ نہیں پاسکتا جو صاحبان ایمان ہیں اور جن کا اللہ پر

يَتَوَکَّلُونَ‌( ۹۹ ) إِنَّمَا سُلْطَانُهُ عَلَى الَّذِينَ يَتَوَلَّوْنَهُ وَ الَّذِينَ هُمْ بِهِ مُشْرِکُونَ‌( ۱۰۰ ) وَ إِذَا بَدَّلْنَا آيَةً مَکَانَ آيَةٍ وَ

توکل اور اعتماد ہے (۱۰۰) اس کا غلبہ صرف ان لوگوں پر ہوتا ہے جو اسے سرپرست بناتے ہیں اور اللہ کے بارے میں شرک کرنے والے ہیں (۱۰۱) اور ہم جب ایک آیت کی جگہ پر دوسری آیت تبدیل کرتے ہیں تو اگرچہ

اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا يُنَزِّلُ قَالُوا إِنَّمَا أَنْتَ مُفْتَرٍ بَلْ أَکْثَرُهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۱۰۱ ) قُلْ نَزَّلَهُ رُوحُ الْقُدُسِ مِنْ رَبِّکَ بِالْحَقِّ

خدا خوب جانتا ہے کہ وہ کیا نازل کررہا ہے لیکن یہ لوگ یہی کہتے ہیں کہ محمد تم افترا کرنے والے ہو حالانکہ ان کی اکثریت کچھ نہیں جانتی ہے (۱۰۲) تو آپ کہہ دیجئے کہ اس قرآن کوروح القدس جبرئیل نے تمہارے پروردگار کی طرف سے حق کے ساتھ نازل کیا ہے تاکہ

لِيُثَبِّتَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ هُدًى وَ بُشْرَى لِلْمُسْلِمِينَ‌( ۱۰۲ )

صاحبانِ ایمان کو ثبات و استقلال عطاکرے اور یہ اطاعت گزاروں کے لئے ایک ہداےت اور بشارت ہے

۲۷۹

وَ لَقَدْ نَعْلَمُ أَنَّهُمْ يَقُولُونَ إِنَّمَا يُعَلِّمُهُ بَشَرٌ لِسَانُ الَّذِي يُلْحِدُونَ إِلَيْهِ أَعْجَمِيٌّ وَ هٰذَا لِسَانٌ عَرَبِيٌّ مُبِينٌ‌( ۱۰۳ )

(۱۰۳) اور ہم خوب جانتے ہیں کہ یہ مشرکین یہ کہتے ہیں کہ انہیں کوئی انسان اس قرآن کی تعلیم دے رہا ہے-حالانکہ جس کی طرف یہ نسبت دیتے ہیں وہ عجمی ہے اور یہ زبان عربی واضح و فصیح ہے

إِنَّ الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ لاَ يَهْدِيهِمُ اللَّهُ وَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۱۰۴ ) إِنَّمَا يَفْتَرِي الْکَذِبَ الَّذِينَ لاَ

(۱۰۴) بیشک جو لوگ اللہ کی نشانیوں پر ایمان نہیں لاتے ہیں خدا انہیں ہدایت بھی نہیں دیتا ہے اور ان کے لئے دردناک عذاب بھی ہے (۱۰۵) یقینا غلط الزام لگانے والے صرف وہی افراد ہوتے ہیں

يُؤْمِنُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَ أُولٰئِکَ هُمُ الْکَاذِبُونَ‌( ۱۰۵ ) مَنْ کَفَرَ بِاللَّهِ مِنْ بَعْدِ إِيمَانِهِ إِلاَّ مَنْ أُکْرِهَ وَ قَلْبُهُ مُطْمَئِنٌّ

جو اللہ کی آیتوں پر ایمان نہیں رکھتے ہیں اور وہی جھوٹے بھی ہوتے ہیں (۱۰۶) جو شخص بھی ایمان لانے کے بعد کفر اختیار کرلے علاوہ اس کے کہ جو کفر پر مجبور کردیا جائے اور اس کا دل ایمان کی طرف سے مطمئن ہو

بِالْإِيمَانِ وَ لٰکِنْ مَنْ شَرَحَ بِالْکُفْرِ صَدْراً فَعَلَيْهِمْ غَضَبٌ مِنَ اللَّهِ وَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ‌( ۱۰۶ ) ذٰلِکَ بِأَنَّهُمُ

....اور کفر کے لئے سینہ کشادہ رکھتا ہو اس کے اوپر خدا کا غضب ہے اور اس کے لئے بہت بڑا عذاب ہے (۱۰۷) یہ اس لئے کہ ان لوگوں نے

اسْتَحَبُّوا الْحَيَاةَ الدُّنْيَا عَلَى الْآخِرَةِ وَ أَنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْکَافِرِينَ‌( ۱۰۷ ) أُولٰئِکَ الَّذِينَ طَبَعَ اللَّهُ عَلَى

زندگانی دنیا کو آخرت پر مقدم کیا ہے اور اللہ ظالم قوموں کو ہرگز ہدایت نہیں دیتا ہے (۱۰۸) یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں پر

قُلُوبِهِمْ وَ سَمْعِهِمْ وَ أَبْصَارِهِمْ وَ أُولٰئِکَ هُمُ الْغَافِلُونَ‌( ۱۰۸ ) لاَ جَرَمَ أَنَّهُمْ فِي الْآخِرَةِ هُمُ الْخَاسِرُونَ‌( ۱۰۹ )

اور آنکھ کان پر کفر کی چھاپ لگا دی گئی ہے اور یہی وہ لوگ ہیں جوحقیقتا حقائق سے غافل ہیں (۱۰۹) اور یقینا یہی لوگ آخرت میں گھاٹا اٹھانے والوں میں ہیں

ثُمَّ إِنَّ رَبَّکَ لِلَّذِينَ هَاجَرُوا مِنْ بَعْدِ مَا فُتِنُوا ثُمَّ جَاهَدُوا وَ صَبَرُوا إِنَّ رَبَّکَ مِنْ بَعْدِهَا لَغَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱۱۰ )

(۱۱۰) اس کے بعد تمہارا پروردگار ان لوگوں کے لئے جنہوں نے فتنوں میں مبتلا ہونے کے بعد ہجرت کی ہے اور پھر جہاد بھی کیا ہے اور صبر سے بھی کام لیا ہے یقینا تمہارا پروردگار بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربان ہے

۲۸۰