قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 142467
ڈاؤنلوڈ: 5907

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 142467 / ڈاؤنلوڈ: 5907
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

وَ إِنِّي مُرْسِلَةٌ إِلَيْهِمْ بِهَدِيَّةٍ فَنَاظِرَةٌ بِمَ يَرْجِعُ الْمُرْسَلُونَ‌( ۳۵ ) فَلَمَّا جَاءَ سُلَيْمَانَ قَالَ أَتُمِدُّونَنِ بِمَالٍ فَمَا آتَانِيَ اللَّهُ خَيْرٌ

(۳۵) اور میں ان کی طرف ایک ہدیہ بھیج رہی ہوں اور پھر دیکھ رہی ہوں کہ میرے نمائندے کیا جواب لے کر آتے ہیں (۳۶) اس کے بعد جب قاصد سلیمان کے پاس آیا تو انہوں نے کہا کہ تم اپنے مال سے میری امداد کرنا چاہتے ہو جب کہ جو کچھ خدا نے مجھے دیا ہے

مِمَّاآتَاکُمْ بَلْ أَنْتُمْ بِهَدِيَّتِکُمْ تَفْرَحُونَ‌( ۳۶ ) ارْجِعْ إِلَيْهِمْ فَلَنَأْتِيَنَّهُمْ بِجُنُودٍ لاَ قِبَلَ لَهُمْ بِهَا وَ لَنُخْرِجَنَّهُمْ مِنْهَا أَذِلَّةً وَ هُمْ

وہ تمہارے مال سے کہیں زیادہ بہتر ہے جاؤ تم خود ہی اپنے ہدیہ سے خوش رہو (۳۷) جاؤ تم واپس جاؤ اب میں ایک ایسا لشکر لے کر آؤں گا جس کا مقابلہ ممکن نہ ہوگا اور پھر سب کو ذلّت و رسوائی کے ساتھ ملک

صَاغِرُونَ‌( ۳۷ ) قَالَ يَاأَيُّهَا الْمَلَأُ أَيُّکُمْ يَأْتِينِي بِعَرْشِهَا قَبْلَ أَنْ يَأْتُونِي مُسْلِمِينَ‌( ۳۸ ) قَالَ عِفْرِيتٌ مِنَ الْجِنِّ أَنَاآتِيکَ

سے باہر نکالوں گا (۳۸) پھر اعلان کیا کہ میرے اشراف سلطنت ! تم میں کون ہے جو اس کے تخت کو لے کر آئے قبل اس کے کہ وہ لوگ اطاعت گزار بن کر حاضر ہوں (۳۹) تو جّنات میں سے ایک دیو نے کہا کہ میں اتنی جلدی لے آؤں

بِهِ قَبْلَ أَنْ تَقُومَ مِنْ مَقَامِکَ وَ إِنِّي عَلَيْهِ لَقَوِيٌّ أَمِينٌ‌( ۳۹ ) قَالَ الَّذِي عِنْدَهُ عِلْمٌ مِنَ الْکِتَابِ أَنَا آتِيکَ بِهِ قَبْلَ أَنْ

گا کہ آپ اپنی جگہ سے بھی نہ اٹھیں گے میں بڑا صاحبِ قوت اور ذمہ دار ہوں (۴۰) اور ایک شخص نے جس کے پاس کتاب کا ایک حصہّ علم تھا اس نے کہا کہ میں اتنی جلدی لے آؤں گا کہ آپ کی

يَرْتَدَّ إِلَيْکَ طَرْفُکَ فَلَمَّارَآهُ مُسْتَقِرّاً عِنْدَهُ قَالَ هٰذَا مِنْ فَضْلِ رَبِّي لِيَبْلُوَنِي أَأَشْکُرُ أَمْ أَکْفُرُ وَمَنْ شَکَرَ فَإِنَّمَا يَشْکُرُ

پلک بھی نہ جھپکنے پائے اس کے بعد سلیمان نے تخت کو اپنے سامنے حاضر دیکھا تو کہنے لگے یہ میرے پروردگار کا فضل و کرم ہے وہ میرا امتحان لینا چاہتا ہے کہ میں شکریہ ادا کرتا ہوں یا کفرانِ نعمت کرتا ہوں اور جو شکریہ ادا کرے گا

لِنَفْسِهِ وَمَنْ کَفَرَفَإِنَّ رَبِّي غَنِيٌّ کَرِيمٌ‌( ۴۰ ) قَالَ نَکِّرُوا لَهَاعَرْشَهَا نَنْظُرْ أَ تَهْتَدِي أَمْ تَکُونُ مِنَ الَّذِينَ لاَيَهْتَدُونَ‌( ۴۱ )

وہ اپنے ہی فائدہ کے لئے کرے گا اور جو کفران نعمت کرے گا اس کی طرف سے میرا پروردگار بے نیاز اور کریم ہے (۴۱) سلیمان نے کہا کہ اس کے تخت کو ناقابل شناخت بنادیا جائے تاکہ ہم دیکھیں کہ وہ سمجھ پاتی ہے یا ناسمجھ لوگوں میں ہے

فَلَمَّاجَاءَتْ قِيلَ أَهٰکَذَا عَرْشُکِ قَالَتْ کَأَنَّهُ هُوَ وَأُوتِينَا الْعِلْمَ مِنْ قَبْلِهَا وَكُنَّامُسْلِمِينَ‌( ۴۲ ) وَصَدَّهَا مَا کَانَتْ تَعْبُدُ

(۴۲) جب وہ آئی تو سلیمان نے کہا کہ کیا تمہارا تخت ایسا ہی ہے اس نے کہا کہ بالکل ایسا ہی ہے بلکہ شاید یہی ہے اور مجھے تو پہلے ہی علم ہوگیا تھا اور میں اطاعت گزار ہوگئی تھی (۴۳) اور اسے اس معبود نے روک رکھا تھا جسے خدا کو چھوڑ

مِنْ دُونِ اللَّهِ إِنَّهَا کَانَتْ مِنْ قَوْمٍ کافِرِينَ‌( ۴۳ ) قِيلَ لَهَاادْخُلِي الصَّرْحَ فَلَمَّارَأَتْهُ حَسِبَتْهُ لُجَّةً وَکَشَفَتْ عَنْ سَاقَيْهَا

کر معبود بنائے ہوئے تھی کہ وہ ایک کافر قوم سے تعلق رکھتی تھی (۴۴) پھر اس سے کہا گیا کہ قصر میں داخل ہوجائے اب جو اس نے دیکھا تو

قَالَ إِنَّهُ صَرْحٌ مُمَرَّدٌ مِنْ قَوَارِيرَ قَالَتْ رَبِّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي وَ أَسْلَمْتُ مَعَ سُلَيْمَانَ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۴۴ )

سمجھی کہ کوئی گہرا پانی ہے اور اپنی پنڈلیاں کھول دیں سلیمان نے کہا کہ یہ ایک قلعہ ہے جسے شیشوں سے منڈھ دیا گیا ہے اور بلقیس نے کہا کہ میں نے

اپنے نفس پر ظلم کیا تھا اور اب میں سلیمان کے ساتھ اس خدا پر ایمان لے آئی ہوں جو عالمین کا پالنے والا ہے

۳۸۱

وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا إِلَى ثَمُودَ أَخَاهُمْ صَالِحاً أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ فَإِذَا هُمْ فَرِيقَانِ يَخْتَصِمُونَ‌( ۴۵ ) قَالَ يَا قَوْمِ لِمَ

(۴۵) اور ہم نے قوم ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو بھیجا کہ تم لوگ اللہ کی عبادت کرو تو دونوں فریق آپس میں جھگڑا کرنے لگے (۴۶) صالح نے کہا کہ قوم والو آخر بھلائی سے پہلے برائی کی جلدی کیوں کررہے

تَسْتَعْجِلُونَ بِالسَّيِّئَةِ قَبْلَ الْحَسَنَةِ لَوْ لاَ تَسْتَغْفِرُونَ اللَّهَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ‌( ۴۶ ) قَالُوا اطَّيَّرْنَا بِکَ وَ بِمَنْ مَعَکَ قَالَ

ہو تم لوگ اللہ سے استغفار کیوں نہیں کرتے کہ شاید تم پر رحم کردیا جائے (۴۷) ان لوگوں نے کہا کہ ہم نے تم سے اور تمہارے ساتھیوں سے براشگون ہی پایا ہے انہوں نے کہا کہ

طَائِرُکُمْ عِنْدَ اللَّهِ بَلْ أَنْتُمْ قَوْمٌ تُفْتَنُونَ‌( ۴۷ ) وَ کَانَ فِي الْمَدِينَةِ تِسْعَةُ رَهْطٍ يُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ وَ لاَ

تمہاری بدقسمتی اللہ کے پاس مقدر ہے اور یہ درحقیقت تمہاری آزمائش کی جارہی ہے (۴۸) اور اس شہر میں نو افراد تھے جو زمین میں فساد برپا کرتے تھے اور

يُصْلِحُونَ‌( ۴۸ ) قَالُوا تَقَاسَمُوا بِاللَّهِ لَنُبَيِّتَنَّهُ وَ أَهْلَهُ ثُمَّ لَنَقُولَنَّ لِوَلِيِّهِ مَا شَهِدْنَا مَهْلِکَ أَهْلِهِ وَ إِنَّا لَصَادِقُونَ‌( ۴۹ )

اصلاح نہیں کرتے تھے (۴۹) ان لوگوں نے کہا کہ تم سب آپس میں خدا کی قسم کھاؤ کہ صالح اور ان کے گھر والوں پر راتوں رات حملہ کردو گے اور بعد میں ان کے وارثوں سے کہہ دو گے کہ ہم ان کے گھر والوں کی ہلاکت کے وقت موجود ہی نہیں تھے اور ہم اپنے بیان میں بالکل سچےّ ہیں

وَ مَکَرُوا مَکْراً وَ مَکَرْنَا مَکْراً وَ هُمْ لاَ يَشْعُرُونَ‌( ۵۰ ) فَانْظُرْ کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ مَکْرِهِمْ أَنَّا دَمَّرْنَاهُمْ وَ قَوْمَهُمْ

(۵۰) اور پھر انہوں نے اپنی چال چلی اور ہم نے بھی اپنا انتظام کیا کہ انہیں خبر بھی نہ ہوسکی (۵۱) پھر اب دیکھو کہ ان کی مکاّری کا انجام کیا ہوا کہ ہم نے ان رؤسائ کو ان کی قوم

أَجْمَعِينَ‌( ۵۱ ) فَتِلْکَ بُيُوتُهُمْ خَاوِيَةً بِمَا ظَلَمُوا إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ‌( ۵۲ ) وَ أَنْجَيْنَا الَّذِينَ آمَنُوا وَ

سمیت بالکل تباہ وبرباد کردیا (۵۲) اب یہ ان کے گھر ہیں جو ظلم کی بنائ پر خالی پڑے ہوئے ہیں اور یقینا اس میں صاحبانِ علم کے لئے ایک نشانی پائی جاتی ہے (۵۳) اور ہم نے ان لوگوں کو نجات د ے دی جو ایمان والے تھے اور

کَانُوا يَتَّقُونَ‌( ۵۳ ) وَ لُوطاً إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ أَ تَأْتُونَ الْفَاحِشَةَ وَ أَنْتُمْ تُبْصِرُونَ‌( ۵۴ ) أَ إِنَّکُمْ لَتَأْتُونَ الرِّجَالَ

تقویٰ الٰہی اختیار کئے ہوئے تھے (۵۴) اور لوط کو یاد کرو جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ کیا تم آنکھیں رکھتے ہوئے بدکاری کا ارتکاب کر رہے ہو

(۵۵) کیا تم لوگ ازراہ

شَهْوَةً مِنْ دُونِ النِّسَاءِ بَلْ أَنْتُمْ قَوْمٌ تَجْهَلُونَ‌( ۵۵ )

شہوت مذِدوں سے تعلقات پیدا کررہے ہو اور عورتوں کو چھوڑے دے رہے ہو اور درحقیقت تم لوگ بالکل جاہل قوم ہو

۳۸۲

فَمَا کَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلاَّ أَنْ قَالُوا أَخْرِجُوا آلَ لُوطٍ مِنْ قَرْيَتِکُمْ إِنَّهُمْ أُنَاسٌ يَتَطَهَّرُونَ‌( ۵۶ ) فَأَنْجَيْنَاهُ وَ أَهْلَهُ

(۵۶) تو ان کی قوم کا کوئی جواب نہیں تھا سوائے اس کے کہ لوط والوں کو اپنی بستی سے نکال باہر کردو کہ یہ لوگ بہت پاکباز بن رہے ہیں (۵۷) تو ہم نے لوط اور ان کے خاندان والوں

إِلاَّ امْرَأَتَهُ قَدَّرْنَاهَا مِنَ الْغَابِرِينَ‌( ۵۷ ) وَ أَمْطَرْنَا عَلَيْهِمْ مَطَراً فَسَاءَ مَطَرُ الْمُنْذَرِينَ‌( ۵۸ ) قُلِ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَ سَلاَمٌ

کو زوجہ کے علاوہ سب کو نجات دے دی کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں تھی (۵۸) اور ہم نے ان پر عجیب و غریب قسم کی بارش کردی کہ جن لوگوں کو ڈرایا جاتا ہے ان پر بارشِ عذاب بھی بہت بری ہوتی ہے (۵۹) آپ کہئے ساری تعریف اللہ کے لئے ہے اور سلام

عَلَى عِبَادِهِ الَّذِينَ اصْطَفَى آللَّهُ خَيْرٌ أَمَّا يُشْرِکُونَ‌( ۵۹ ) أَمَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ وَ أَنْزَلَ لَکُمْ مِنَ

ہے اس کے ان بندوں پر جنہیں اس نے منتخب کرلیا ہے آیا خدا زیادہ بہتر ہے یا جنہیں یہ شریک بنارہے ہیں (۶۰) بھلا وہ کون ہے جس نے آسمان و زمین کو پیدا کیا ہے اور تمہارے لئے

السَّمَاءِ مَاءً فَأَنْبَتْنَا بِهِ حَدَائِقَ ذَاتَ بَهْجَةٍ مَا کَانَ لَکُمْ أَنْ تُنْبِتُوا شَجَرَهَا أَ إِلٰهٌ مَعَ اللَّهِ بَلْ هُمْ قَوْمٌ يَعْدِلُونَ‌( ۶۰ )

آسمان سے پانی برسایا ہے پھر ہم نے اس سے خوشنما باغ اگائے ہیں کہ تم ان کے درختوں کو نہیں اگا سکتے تھے کیا خدا کے ساتھ کوئی اور خدا ہے نہیں بلکہ یہ لوگ خود اپنی طرف سے دوسروں کو خدا کے برابر بنارہے ہیں

أَمَّنْ جَعَلَ الْأَرْضَ قَرَاراً وَ جَعَلَ خِلاَلَهَا أَنْهَاراً وَ جَعَلَ لَهَا رَوَاسِيَ وَ جَعَلَ بَيْنَ الْبَحْرَيْنِ حَاجِزاً أَ إِلٰهٌ مَعَ اللَّهِ

(۶۱) بھلا وہ کون ہے جس نے زمین کو قرار کی جگہ بنایا اور پھر اس کے درمیان نہریں جاری کیں اور اس کے لئے پہاڑ بنائے اور دو دریاؤں کے درمیان حد فاصل قرار دی کیا خدا کے ساتھ کوئی اور بھی خدا ہے ہرگز نہیں اصل

بَلْ أَکْثَرُهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۶۱ ) أَمَّنْ يُجِيبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاهُ وَ يَکْشِفُ السُّوءَ وَ يَجْعَلُکُمْ خُلَفَاءَ الْأَرْضِ أَ إِلٰهٌ

یہ ہے کہ ان کی اکثریت جاہل ہے (۶۲) بھلا وہ کون ہے جو مضطر کی فریاد کو سنتا ہے جب وہ اس کو آواز دیتا ہے اور اس کی مصیبت کو دور کردیتا ہے اور تم لوگوں کو زمین کا وارث بناتا ہے کیا خدا کے ساتھ کوئی اور خدا ہے - نہیں - بلکہ

مَعَ اللَّهِ قَلِيلاً مَا تَذَکَّرُونَ‌( ۶۲ ) أَمَّنْ يَهْدِيکُمْ فِي ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ وَ مَنْ يُرْسِلُ الرِّيَاحَ بُشْراً بَيْنَ يَدَيْ

یہ لوگ بہت کم نصیحت حاصل کرتے ہیں (۶۳) بھلا وہ کون ہے جو خشکی اور تری کی تاریکیوں میں تمہاری رہنمائی کرتا ہے اور بارش سے پہلے بشارت کے طور پر ہوائیں چلاتا ہے کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور خدا ہے -

رَحْمَتِهِ أَ إِلٰهٌ مَعَ اللَّهِ تَعَالَى اللَّهُ عَمَّا يُشْرِکُونَ‌( ۶۳ )

یقینا وہ خدا تمام مخلوقات سے کہیں زیادہ بلند و بالا ہے جنہیں یہ لوگ اس کا شریک بنارہے ہیں

۳۸۳

أَمَّنْ يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ وَ مَنْ يَرْزُقُکُمْ مِنَ السَّمَاءِ وَ الْأَرْضِ أَ إِلٰهٌ مَعَ اللَّهِ قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ

(۶۴) یا کون ہے جو خلق کی ابتدا کرتا ہے اور پھر دوبارہ بھی وہی پیدا کرے گا اور کون ہے جو آسمان اور زمین سے رزق عطا کرتا ہے کیا خدا کے ساتھ کوئی اور بھی معبود ہے آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم اپنے دعویٰ میں

صَادِقِينَ‌( ۶۴ ) قُلْ لاَ يَعْلَمُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلاَّ اللَّهُ وَ مَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ‌( ۶۵ ) بَلِ

سچے ہو تو اپنی دلیل لے آؤ (۶۵) کہہ دیجئے کہ آسمان و زمین میں غیب کا جاننے والا اللہ کے علاوہ کوئی نہیں ہے اور یہ لوگ نہیں جانتے ہیں کہ انہیں کب دوبارہ اٹھایا جائے گا (۶۶) بلکہ

ادَّارَکَ عِلْمُهُمْ فِي الْآخِرَةِ بَلْ هُمْ فِي شَکٍّ مِنْهَا بَلْ هُمْ مِنْهَا عَمُونَ‌( ۶۶ ) وَ قَالَ الَّذِينَ کَفَرُوا أَ إِذَا کُنَّا تُرَاباً

آخرت کے بارے میں ان کا علم ناقص رہ گیا ہے بلکہ یہ اس کی طرف سے شک میں مبتلا ہیں بلکہ یہ بالکل اندھے ہیں (۶۷) اورکفّار یہ کہتے ہیں کہ کیا جب ہم اور ہمارے باپ دادا سب مٹی ہوجائیں

وَ آبَاؤُنَا أَ إِنَّا لَمُخْرَجُونَ‌( ۶۷ ) لَقَدْ وُعِدْنَا هٰذَا نَحْنُ وَ آبَاؤُنَا مِنْ قَبْلُ إِنْ هٰذَا إِلاَّ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ‌( ۶۸ ) قُلْ

گے تو پھر دوبارہ نکالے جائیں گے (۶۸) ایسا وعدہ ہم سے اور ہمارے باپ دادا سے بہت پہلے سے کیا جارہا ہے اور یہ سب اگلے لوگوں کی کہانیاں ہیں اور بس (۶۹) آپ ان سے کہہ دیجئے

سِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَانْظُرُوا کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الْمُجْرِمِينَ‌( ۶۹ ) وَلاَ تَحْزَنْ عَلَيْهِمْ وَ لاَ تَکُنْ فِي ضَيْقٍ مِمَّا يَمْکُرُونَ‌( ۷۰ )

کہ روئے زمین میں سیر کرو اور پھر دیکھو کہ مجرمین کا انجام کیسا ہوا ہے (۷۰) اور آپ ان کے حال پر رنجیدہ نہ ہوں اور یہ جو چالیں چل رہے ہیں ان کی طرف سے بھی دل تنگ نہ ہوں

وَ يَقُولُونَ مَتَى هٰذَا الْوَعْدُ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۷۱ ) قُلْ عَسَى أَنْ يَکُونَ رَدِفَ لَکُمْ بَعْضُ الَّذِي تَسْتَعْجِلُونَ‌( ۷۲ )

(۷۱) اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو یہ وعدہ آخر کب پورا ہونے والا ہے (۷۲) تو کہہ دیجئے کہ بہت ممکن ہے کہ جس عذاب کی تم جلدی کررہے ہو اس کا کوئی حصّہ تمہارے پیچھے ہی لگاہوا ہو

وَ إِنَّ رَبَّکَ لَذُو فَضْلٍ عَلَى النَّاسِ وَ لَکِنَّ أَکْثَرَهُمْ لاَ يَشْکُرُونَ‌( ۷۳ ) وَ إِنَّ رَبَّکَ لَيَعْلَمُ مَا تُکِنُّ صُدُورُهُمْ وَ

(۷۳) اور آپ کا پروردگار بندوں کے حق میں بہت زیادہ مہربان ہے لیکن ان کی اکثریت شکریہ نہیں ادا کرتی ہے (۷۴) اور آپ کا پروردگار وہ سب جانتا ہے جسے ان کے دل چھپائے ہوئے ہیں یا

مَا يُعْلِنُونَ‌( ۷۴ ) وَ مَا مِنْ غَائِبَةٍ فِي السَّمَاءِ وَ الْأَرْضِ إِلاَّ فِي کِتَابٍ مُبِينٍ‌( ۷۵ ) إِنَّ هٰذَا الْقُرْآنَ يَقُصُّ عَلَى

جس کا یہ اعلان کررہے ہیں (۷۵) اور آسمان و زمین میں کوئی پوشیدہ چیز ایسی نہیں ہے جس کا ذکر کتاب مبین میں نہ ہو (۷۶) بیشک یہ قرآن

بَنِي إِسْرَائِيلَ أَکْثَرَ الَّذِي هُمْ فِيهِ يَخْتَلِفُونَ‌( ۷۶ )

بنی اسرائیل کے سامنے ان بہت سی باتوں کی حکایت کرتا ہے جن کے بارے میں وہ آپس میں اختلاف کررہے ہیں

۳۸۴

وَ إِنَّهُ لَهُدًى وَ رَحْمَةٌ لِلْمُؤْمِنِينَ‌( ۷۷ ) إِنَّ رَبَّکَ يَقْضِي بَيْنَهُمْ بِحُکْمِهِ وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْعَلِيمُ‌( ۷۸ ) فَتَوَکَّلْ عَلَى اللَّهِ

(۷۷) اور یہ قرآن صاحبان ایمان کے لئے ہدایت اور رحمت ہے (۷۸) آپ کا پروردگار ان کے درمیان اپنے حکم سے فیصلہ کرتا ہے اور وہ سب پر غالب بھی ہے اور سب سے باخبر بھی ہے (۷۹) لہٰذا آپ اسی پر اعتماد کریں

إِنَّکَ عَلَى الْحَقِّ الْمُبِينِ‌( ۷۹ ) إِنَّکَ لاَ تُسْمِعُ الْمَوْتَى وَ لاَ تُسْمِعُ الصُّمَّ الدُّعَاءَ إِذَا وَلَّوْا مُدْبِرِينَ‌( ۸۰ ) وَ مَا

کہ آپ واضح حق کے راستہ پر ہیں (۸۰) آپ مردوں کو اور بہروں کو اپنی آواز نہیں سنا سکتے اگر وہ منہ پھیر کر بھاگ کھڑے ہوں (۸۱) اور آپ

أَنْتَ بِهَادِي الْعُمْيِ عَنْ ضَلاَلَتِهِمْ إِنْ تُسْمِعُ إِلاَّ مَنْ يُؤْمِنُ بِآيَاتِنَا فَهُمْ مُسْلِمُونَ‌( ۸۱ ) وَ إِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَيْهِمْ

اندھوں کو بھی ان کی گمراہی سے راہ راست پر نہیں لاسکتے ہیں آپ اپنی آواز صرف ان لوگوں کو سناسکتے ہیں جو ہماری آیتوں پر ایمان رکھتے ہیں اور ہمارے اطاعت گزار ہیں (۸۲) اور جب ان پر وعدہ پورا ہوگا

أَخْرَجْنَا لَهُمْ دَابَّةً مِنَ الْأَرْضِ تُکَلِّمُهُمْ أَنَّ النَّاسَ کَانُوا بِآيَاتِنَا لاَ يُوقِنُونَ‌( ۸۲ ) وَ يَوْمَ نَحْشُرُ مِنْ کُلِّ أُمَّةٍ فَوْجاً مِمَّنْ

تو ہم زمین سے ایک چلنے والا نکال کر کھڑا کردیں گے جو ان سے یہ بات کرے کہ کون لوگ ہماری آیات پر یقین نہیں رکھتے تھے (۸۳) اور اس دن ہم ہر امت میں سے وہ فوج اکٹھا کریں گے

يُکَذِّبُ بِآيَاتِنَافَهُمْ يُوزَعُونَ‌( ۸۳ ) حَتَّى إِذَاجَاءُوا قَالَ أَ کَذَّبْتُمْ بِآيَاتِي وَلَمْ تُحِيطُوا بِهَا عِلْماً أَمَّا ذَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۸۴ )

جو ہماری آیتوں کی تکذیب کیا کرتے تھے اور پھر الگ الگ تقسیم کردیئے جائیں گے (۸۴) یہاں تک کہ جب سب آجائیں گے تو ارشاد احدیت ہوگا کہ کیا تم لوگوں نے میری آیتوں کی تکذیب کی تھی حالانکہ تمہیں ان کا مکمل علم نہیں تھا یا تم کیا کررہے تھے

وَ وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَيْهِمْ بِمَا ظَلَمُوا فَهُمْ لاَ يَنْطِقُونَ‌( ۸۵ ) أَ لَمْ يَرَوْا أَنَّا جَعَلْنَا اللَّيْلَ لِيَسْکُنُوا فِيهِ وَ النَّهَارَ

(۸۵) اور ان کے ظلم کی بنا پر ان پر بات ثابت ہوجائے گی اور وہ بولنے کے قابل بھی نہ ہوں گے (۸۶) کیا ان لوگوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے رات کو پیدا کیا تاکہ یہ سکون حاصل کرسکیں اور دن

مُبْصِراً إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ‌( ۸۶ ) وَ يَوْمَ يُنْفَخُ فِي الصُّورِ فَفَزِعَ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَنْ فِي الْأَرْضِ

کو روشنی کا ذریعہ بنایا اس میں صاحبان ایمان کے لئے ہماری بڑی نشانیاں ہیں (۸۷) اور جس دن صور پھونکا جائے گا تو زمین و آسمان میں جو بھی ہے سب لرز جائیں گے

إِلاَّ مَنْ شَاءَ اللَّهُ وَ کُلٌّ أَتَوْهُ دَاخِرِينَ‌( ۸۷ ) وَ تَرَى الْجِبَالَ تَحْسَبُهَا جَامِدَةً وَ هِيَ تَمُرُّ مَرَّ السَّحَابِ صُنْعَ اللَّهِ

علاوہ ان کے جن کو خدا چاہے اور سب اس کی بارگاہ میں سر جھکائے حاضر ہوں گے (۸۸) اور تم دیکھو گے تو سمجھو گے کہ جیسے پہاڑ اپنی جگہ پر جامد ہیں حالانکہ یہ بادلوں کی طرح چل رہے ہوں گے .یہ اس خدا کی صنعت ہے

الَّذِي أَتْقَنَ کُلَّ شَيْ‌ءٍ إِنَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَفْعَلُونَ‌( ۸۸ )

جس نے ہر چیز کو محکم بنایا ہے اور وہ تمہارے تمام اعمال سے باخبر ہے

۳۸۵

مَنْ جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ خَيْرٌ مِنْهَا وَ هُمْ مِنْ فَزَعٍ يَوْمَئِذٍ آمِنُونَ‌( ۸۹ ) وَ مَنْ جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَکُبَّتْ وُجُوهُهُمْ فِي

(۸۹) جو کوئی نیکی کرے گا اسے اس سے بہتر اجر ملے گا اور وہ لوگ روزِ قیامت کے خوف سے محفوظ بھی رہیں گے (۹۰) اور جو لوگ برائی کریں گے انہیں منہ کے بل

النَّارِ هَلْ تُجْزَوْنَ إِلاَّ مَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۹۰ ) إِنَّمَا أُمِرْتُ أَنْ أَعْبُدَ رَبَّ هٰذِهِ الْبَلْدَةِ الَّذِي حَرَّمَهَا وَ لَهُ کُلُّ شَيْ‌ءٍ

جہّنم میں ڈھکیل دیا جائے گا کہ کیا تمہیں تمہارے اعمال کے علاوہ بھی کوئی معاوضہ دیا جاسکتا ہے (۹۱) مجھے تو صرف یہ حکم دیا گیا ہے کہ میں اس شہر کے مالک کی عبادت کروں جس نے اسے محترم بنایا ہے اور ہر شے اسی کی ملکیت ہے

وَ أُمِرْتُ أَنْ أَکُونَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ‌( ۹۱ ) وَ أَنْ أَتْلُوَ الْقُرْآنَ فَمَنِ اهْتَدَى فَإِنَّمَا يَهْتَدِي لِنَفْسِهِ وَ مَنْ ضَلَّ فَقُلْ

اور مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ میں اطاعت گزاروں میں شامل ہوجاؤں (۹۲) اور یہ کہ میں قرآن کو پڑھ کر سن اؤں اب اس کے بعد جو ہدایت حاصل کرلے گا وہ اپنے فائدہ کے لئے کرے گا اور جو بہک جائے گا

إِنَّمَا أَنَا مِنَ الْمُنْذِرِينَ‌( ۹۲ ) وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلَّهِ سَيُرِيکُمْ آيَاتِهِ فَتَعْرِفُونَهَا وَ مَا رَبُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ‌( ۹۳ )

اس سے کہہ دیجئے کہ میں تو صرف ڈرانے والوں میں سے ہوں (۹۳) اور یہ کہئے کہ ساری حمد صرف اللہ کے لئے ہے اور وہ عنقریب تمہیں اپنی نشانیاں دکھلائے گا اور تم پہچان لو گے اور تمہارا پروردگار تمہارے اعمال سے سے غافل نہیں ہے

( سورة القصص)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

طسم‌( ۱ ) تِلْکَ آيَاتُ الْکِتَابِ الْمُبِينِ‌( ۲ ) نَتْلُو عَلَيْکَ مِنْ نَبَإِ مُوسَى وَ فِرْعَوْنَ بِالْحَقِّ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ‌( ۳ )

(۱) طسم (۲) یہ کتابِ مبین کی آیتیں ہیں (۳) ہم آپ کو موسٰی اور فرعون کی سّچی خبر سنارہے ہیں ان لوگوں کے لئے جو ایمان لانے والے ہیں

إِنَّ فِرْعَوْنَ عَلاَ فِي الْأَرْضِ وَ جَعَلَ أَهْلَهَا شِيَعاً يَسْتَضْعِفُ طَائِفَةً مِنْهُمْ يُذَبِّحُ أَبْنَاءَهُمْ وَ يَسْتَحْيِي نِسَاءَهُمْ إِنَّهُ

(۴) فرعون نے روئے زمین پر بلندی اختیار کی اور اس نے اہلِ زمین کو مختلف حصوں میں تقسیم کردیا کہ ایک گروہ نے دوسرے کو بالکل کمزور بنادیا وہ لڑکوں کو ذبح کردیا کرتا تھا اور عورتوں کو زندہ رکھا کرتا تھا.

کَانَ مِنَ الْمُفْسِدِينَ‌( ۴ ) وَ نُرِيدُ أَنْ نَمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَ نَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَ نَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ‌( ۵ )

وہ یقینا مفسدین میں سے تھا (۵) اور ہم یہ چاہتے ہیں کہ جن لوگوں کو زمین میں کمزور بنادیا گیا ہے ان پر احسان کریں اور انہیں لوگوں کا پیشوا بنائیں اور زمین کا وارث قرار دیدیں

۳۸۶

وَ نُمَکِّنَ لَهُمْ فِي الْأَرْضِ وَ نُرِيَ فِرْعَوْنَ وَ هَامَانَ وَ جُنُودَهُمَا مِنْهُمْ مَا کَانُوا يَحْذَرُونَ‌( ۶ ) وَ أَوْحَيْنَا إِلَى أُمِّ

(۶) اور انہی کو روئے زمین کا اقتدار دیں اور فرعون وہامان اور ان کے لشکروں کو ان ہی کمزوروں کے ہاتھوں سے وہ منظر دکھلائیں جس سے یہ ڈر رہے ہیں (۷) اور ہم نے مادر موسٰی کی طرف وحی کی

مُوسَى أَنْ أَرْضِعِيهِ فَإِذَا خِفْتِ عَلَيْهِ فَأَلْقِيهِ فِي الْيَمِّ وَ لاَ تَخَافِي وَ لاَ تَحْزَنِي إِنَّا رَادُّوهُ إِلَيْکِ وَ جَاعِلُوهُ مِنَ

کہ اپنے بچّہ کو دودھ پلاؤ اور اس کے بعد جب اس کی زندگی کا خوف پیدا ہو تو اسے دریا میں ڈال دو اور بالکل ڈرو نہیں اور پریشان نہ ہو کہ ہم اسے تمہاری طرف پلٹا دینے والے اور اسے

الْمُرْسَلِينَ‌( ۷ ) فَالْتَقَطَهُ آلُ فِرْعَوْنَ لِيَکُونَ لَهُمْ عَدُوّاً وَ حَزَناً إِنَّ فِرْعَوْنَ وَ هَامَانَ وَ جُنُودَهُمَا کَانُوا خَاطِئِينَ‌( ۸ )

مرسلین میں سے قرار دینے والے ہیں (۸) پھر فرعون والوںنے اسے اٹھالیا کہ انجام کار ان کا دشمن اور ان کے لئے باعث رنج و الم بنے .بیشک فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر والے سب غلطی پر تھے

وَ قَالَتِ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ قُرَّةُ عَيْنٍ لِي وَ لَکَ لاَ تَقْتُلُوهُ عَسَى أَنْ يَنْفَعَنَا أَوْ نَتَّخِذَهُ وَلَداً وَ هُمْ لاَ يَشْعُرُونَ‌( ۹ ) وَ

(۹) اور فرعون کی زوجہ نے کہا کہ یہ تو ہماری اور تمہاری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے لہٰذا اسے قتل نہ کرو کہ شاید یہ ہمیں فائدہ پہنچائے اور ہم اسے اپنا فرزند بنالیں اور وہ لوگ کچھ نہیں سمجھ رہے تھے (۱۰) اور

أَصْبَحَ فُؤَادُ أُمِّ مُوسَى فَارِغاً إِنْ کَادَتْ لَتُبْدِي بِهِ لَوْ لاَ أَنْ رَبَطْنَا عَلَى قَلْبِهَا لِتَکُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۱۰ ) وَ

موسٰی کی ماں کا دل بالکل خالی ہوگیا کہ قریب تھا کہ وہ اس راز کو فاش کردیتیں اگر ہم ان کے دل کو مطمئن نہ بنادیتے تاکہ وہ ایمان لانے والوں میں شامل ہوجائیں (۱۱) اور

قَالَتْ لِأُخْتِهِ قُصِّيهِ فَبَصُرَتْ بِهِ عَنْ جُنُبٍ وَ هُمْ لاَ يَشْعُرُونَ‌( ۱۱ ) وَ حَرَّمْنَا عَلَيْهِ الْمَرَاضِعَ مِنْ قَبْلُ فَقَالَتْ

انہوں نے اپنی بہن سے کہا کہ تم بھی ان کا پیچھا کرو تو انہوں نے دور سے موسٰی کو دیکھا جب کہ ان لوگوں کو اس کا احساس بھی نہیں تھا (۱۲) اور ہم نے موسٰی پر دودھ پلانے والیوں کا دودھ پہلے ہی سے حرام کردیا تو موسٰی کی بہن نے کہا کہ

هَلْ أَدُلُّکُمْ عَلَى أَهْلِ بَيْتٍ يَکْفُلُونَهُ لَکُمْ وَ هُمْ لَهُ نَاصِحُونَ‌( ۱۲ ) فَرَدَدْنَاهُ إِلَى أُمِّهِ کَيْ تَقَرَّ عَيْنُهَا وَ لاَ تَحْزَنَ

کیا میں تمہیں ایسے گھر والوں کا پتہ بتاؤں جو اس کی کفالت کرسکیں اور وہ اس کے خیر خواہ بھی ہوں (۱۳) پھر ہم نے موسٰی کو ان کی ماں کی طرف پلٹا دیا تاکہ ان کی آنکھ ٹھنڈی ہوجائے اور وہ پریشان نہ رہیں

وَ لِتَعْلَمَ أَنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۱۳ )

اور انہیں معلوم ہوجائے کہ اللہ کا وعدہ بہرحال سچا ّہے اگرچہ لوگوں کی اکثریت اسے نہیں جانتی ہے

۳۸۷

وَ لَمَّا بَلَغَ أَشُدَّهُ وَ اسْتَوَى آتَيْنَاهُ حُکْماً وَ عِلْماً وَ کَذٰلِکَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ‌( ۱۴ ) وَ دَخَلَ الْمَدِينَةَ عَلَى

(۱۴) اور جب موسٰی جوانی کی توانائیوں کو پہنچے اور تندرست ہوگئے تو ہم نے انہیں علم اور حکمت عطا کردی اور ہم اسی طرح نیک عمل والوں کو جزا دیا کرتے ہیں (۱۵) اور موسٰی شہر میں اس وقت داخل ہوئے

حِينِ غَفْلَةٍ مِنْ أَهْلِهَا فَوَجَدَ فِيهَا رَجُلَيْنِ يَقْتَتِلاَنِ هٰذَا مِنْ شِيعَتِهِ وَ هٰذَا مِنْ عَدُوِّهِ فَاسْتَغَاثَهُ الَّذِي مِنْ شِيعَتِهِ

جب لوگ غفلت کی نیند میں تھے تو انہوں نے دو آدمیوں کو لڑتے ہوئے دیکھا ایک ان کے شیعوں میں سے تھا اور ایک دشمنوں میں سے تو جو ان کے شیعوں میں سے تھا

عَلَى الَّذِي مِنْ عَدُوِّهِ فَوَکَزَهُ مُوسَى فَقَضَى عَلَيْهِ قَالَ هٰذَا مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ عَدُوٌّ مُضِلٌّ مُبِينٌ‌( ۱۵ ) قَالَ

اس نے دشمن کے ظلم کی فریاد کی تو موسٰی نے اسے ایک گھونسہ مار کر اس کی زندگی کا فیصلہ کردیا اور کہا کہ یہ یقینا شیطان کے عمل سے تھا اور یقینا شیطان دشمن اور کھنَا ہوا گمراہ کرنے والا ہے (۱۶) موسٰی نے کہا

رَبِّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي فَاغْفِرْ لِي فَغَفَرَ لَهُ إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ‌( ۱۶ ) قَالَ رَبِّ بِمَا أَنْعَمْتَ عَلَيَّ فَلَنْ أَکُونَ

کہ پروردگار میں نے اپنے نفس کے لئے مصیبت مول لے لی لہذا مجھ معاف کردے تو پروردگار نے معاف کردیا کہ وہ بہت بخشنے والا اور مہربان ہے

(۱۷) موسٰی نے کہا کہ پروردگار تونے میری مدد کی ہے لہذا میں

ظَهِيراً لِلْمُجْرِمِينَ‌( ۱۷ ) فَأَصْبَحَ فِي الْمَدِينَةِ خَائِفاً يَتَرَقَّبُ فَإِذَا الَّذِي اسْتَنْصَرَهُ بِالْأَمْسِ يَسْتَصْرِخُهُ قَالَ لَهُ

کبھی مجرموں کا ساتھی نہیں بنوں گا (۱۸) پھر صبح کے وقت موسٰی شہر میں داخل ہوئے تو خوفزدہ اور حالات کی نگرانی کرتے ہوئے کہ اچانک دیکھا کہ جس نے کل مدد کے لئے پکارا تھا وہ پھر فریاد کررہا ہے

مُوسَى إِنَّکَ لَغَوِيٌّ مُبِينٌ‌( ۱۸ ) فَلَمَّا أَنْ أَرَادَ أَنْ يَبْطِشَ بِالَّذِي هُوَ عَدُوٌّ لَهُمَا قَالَ يَا مُوسَى أَ تُرِيدُ أَنْ تَقْتُلَنِي

موسٰی نے کہا کہ یقینا تو کھنَا ہوا گمراہ ہے (۱۹) پھر جب موسٰی نے چاہا کہ اس پر حملہ آور ہوں جو دونوں کا دشمن ہے تو اس نے کہا کہ موسٰی تم اسی طرح مجھے قتل کرنا چاہتے ہو

کَمَا قَتَلْتَ نَفْساً بِالْأَمْسِ إِنْ تُرِيدُ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ جَبَّاراً فِي الْأَرْضِ وَ مَا تُرِيدُ أَنْ تَکُونَ مِنَ الْمُصْلِحِينَ‌( ۱۹ )

جس طرح تم نے کل ایک بے گناہ کو قتل کیا ہے تم صرف روئے زمین میں سرکش حاکم بن کر رہنا چاہتے ہو اور یہ نہیں چاہتے ہو کہ تمہارا شمار اصلاح کرنے والوں میں ہو

وَ جَاءَ رَجُلٌ مِنْ أَقْصَى الْمَدِينَةِ يَسْعَى قَالَ يَا مُوسَى إِنَّ الْمَلَأَ يَأْتَمِرُونَ بِکَ لِيَقْتُلُوکَ فَاخْرُجْ إِنِّي لَکَ مِنَ

(۲۰) اور ادھر آخر شہر سے ایک شخص دوڑتا ہوا آیا اور اس نے کہا کہ موسٰی شہر کے بڑے لوگ باہمی مشورہ کررہے ہیں کہ تمہیں قتل کردیں لہذا تم شہر سے باہر نکل جاؤ میں تمہارے لئے

النَّاصِحِينَ‌( ۲۰ ) فَخَرَجَ مِنْهَا خَائِفاً يَتَرَقَّبُ قَالَ رَبِّ نَجِّنِي مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ‌( ۲۱ )

نصیحت کرنے والوں میں سے ہوں (۲۱) تو موسٰی شہر سے باہر نکلے خوفزدہ اور دائیں بائیں دیکھتے ہوئے اور کہا کہ پروردگار مجھے ظالم قوم سے محفوظ رکھنا

۳۸۸

وَ لَمَّا تَوَجَّهَ تِلْقَاءَ مَدْيَنَ قَالَ عَسَى رَبِّي أَنْ يَهْدِيَنِي سَوَاءَ السَّبِيلِ‌( ۲۲ ) وَ لَمَّا وَرَدَ مَاءَ مَدْيَنَ وَجَدَ عَلَيْهِ أُمَّةً

(۲۲) اور جب موسٰی نے مدین کا رخ کیا تو کہا کہ عنقریب پروردگار مجھے سیدھے راستہ کی ہدایت کردے گا (۲۳) اور جب مدین کے چشمہ پروارد ہوئے تو

مِنَ النَّاسِ يَسْقُونَ وَ وَجَدَ مِنْ دُونِهِمُ امْرَأَتَيْنِ تَذُودَانِ قَالَ مَا خَطْبُکُمَا قَالَتَا لاَ نَسْقِي حَتَّى يُصْدِرَ الرِّعَاءُ وَ

لوگوں کی ایک جماعت کو دیکھا جو جانوروں کو پانی پلارہی تھی اور ان سے الگ دو عورتیں تھیں جو جانوروں کو روکے کھڑی تھیں .موسٰی نے پوچھا کہ تم لوگوں کا کیا مسئلہ ہے ان دونوں نے کہا کہ ہم اس وقت تک پانی نہیں پلاتے ہیں جب تک ساری قوم ہٹ نہ جائے اور

أَبُونَا شَيْخٌ کَبِيرٌ( ۲۳ ) فَسَقَى لَهُمَا ثُمَّ تَوَلَّى إِلَى الظِّلِّ فَقَالَ رَبِّ إِنِّي لِمَا أَنْزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ( ۲۴ )

ہمارے بابا ایک ضعیف العمر آدمی ہیں (۲۴) موسٰی نے دونوں کے جانوروں کو پانی پلادیا اور پھر ایک سایہ میں آکر پناہ لے لی عرض کی پروردگار یقینا میں اس خیر کا محتاج ہوں جو تو میری طرف بھیج دے

فَجَاءَتْهُ إِحْدَاهُمَا تَمْشِي عَلَى اسْتِحْيَاءٍ قَالَتْ إِنَّ أَبِي يَدْعُوکَ لِيَجْزِيَکَ أَجْرَ مَا سَقَيْتَ لَنَا فَلَمَّا جَاءَهُ وَ قَصَّ

(۲۵) اتنے میں دونوں میں سے ایک لڑکی کمال شرم و حیا کے ساتھ چلتی ہوئی آئی اور اس نے کہا کہ میرے بابا آپ کو بلارہے ہیں کہ آپ کے پانی پلانے کی اجرت دے دیں پھر جو موسٰی ان کے پاس آئے اور

عَلَيْهِ الْقَصَصَ قَالَ لاَ تَخَفْ نَجَوْتَ مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ‌( ۲۵ ) قَالَتْ إِحْدَاهُمَا يَا أَبَتِ اسْتَأْجِرْهُ إِنَّ خَيْرَ مَنِ

اپنا قصّہ بیان کیا تو انہوں نے کہا کہ ڈرو نہیں اب تم ظالم قوم سے نجات پاگئے (۲۶) ان دونوں میں سے ایک لڑکی نے کہا کہ بابا آپ انہیں نوکر رکھ لیجئے کہ آپ جسے بھی نوکر رکھنا چاہیں

اسْتَأْجَرْتَ الْقَوِيُّ الْأَمِينُ‌( ۲۶ ) قَالَ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أُنْکِحَکَ إِحْدَى ابْنَتَيَّ هَاتَيْنِ عَلَى أَنْ تَأْجُرَنِي ثَمَانِيَ حِجَجٍ

ان میں سب سے بہتر وہ ہوگا جو صاحبِ قوت بھی ہو اور امانتدار بھی ہو (۲۷) انہوں نے کہا کہ میں ان دونوں میں سے ایک بیٹی کا عقد آپ سے کرنا چاہتا ہوں بشرطیکہ آپ آٹھ سال تک میری خدمت کریں

فَإِنْ أَتْمَمْتَ عَشْراً فَمِنْ عِنْدِکَ وَ مَا أُرِيدُ أَنْ أَشُقَّ عَلَيْکَ سَتَجِدُنِي إِنْ شَاءَ اللَّهُ مِنَ الصَّالِحِينَ‌( ۲۷ ) قَالَ

پھر اگر دس سال پورے کردیں تو یہ آپ کی طرف سے ہوگا اور میں آپ کو کوئی زحمت نہیں دینا چاہتا ہوں انشائ اللہ آپ مجھے نیک بندوں میں سے پائیں گے (۲۸) موسٰی نے کہا کہ یہ میرے

ذٰلِکَ بَيْنِي وَ بَيْنَکَ أَيَّمَا الْأَجَلَيْنِ قَضَيْتُ فَلاَ عُدْوَانَ عَلَيَّ وَ اللَّهُ عَلَى مَا نَقُولُ وَکِيلٌ‌( ۲۸ )

اور آپ کے درمیان کا معاہدہ ہے میں جو مدّت بھی پوری کردوں میرے اوپر کوئی ذمہ داری نہیں ہوگی اور میں جو کچھ بھی کہہ رہاہوں اللہ اس کا گواہ ہے

۳۸۹

فَلَمَّا قَضَى مُوسَى الْأَجَلَ وَ سَارَ بِأَهْلِهِ آنَسَ مِنْ جَانِبِ الطُّورِ نَاراً قَالَ لِأَهْلِهِ امْکُثُوا إِنِّي آنَسْتُ نَاراً لَعَلِّي

(۲۹) پھر جب موسٰی مدّت کو پورا کرچکے اور اپنے اہل کو لے کر چلے تو طور کی طرف سے ایک آگ نظر آئی انہوں نے اپنے اہل سے کہا کہ تم لوگ ٹھہرو میں نے ایک آگ دیکھی ہے شاید

آتِيکُمْ مِنْهَا بِخَبَرٍ أَوْ جَذْوَةٍ مِنَ النَّارِ لَعَلَّکُمْ تَصْطَلُونَ‌( ۲۹ ) فَلَمَّا أَتَاهَا نُودِيَ مِنْ شَاطِئِ الْوَادِي الْأَيْمَنِ فِي

اس میں سے کوئی خبر لے آؤں یا کوئی چنگاری ہی لے آؤں کہ تم لوگ اس سے تاپنے کا کام لے سکو (۳۰) پھر جو اس آگ کے قریب آئے تو وادی کے داہنے رخ سے ایک

الْبُقْعَةِ الْمُبَارَکَةِ مِنَ الشَّجَرَةِ أَنْ يَا مُوسَى إِنِّي أَنَا اللَّهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ‌( ۳۰ ) وَ أَنْ أَلْقِ عَصَاکَ فَلَمَّا رَآهَا تَهْتَزُّ

مبارک مقام پر ایک درخت سے آوز آئی موسٰی میں عالمین کا پالنے والا خدا ہوں (۳۱) اور تم اپنے عصا کو زمین پر ڈال دو اور جو موسٰی نے دیکھا تو وہ سانپ کی طرح لہرا رہا تھا یہ دیکھ کر

کَأَنَّهَا جَانٌّ وَلَّى مُدْبِراً وَ لَمْ يُعَقِّبْ يَا مُوسَى أَقْبِلْ وَ لاَ تَخَفْ إِنَّکَ مِنَ الْآمِنِينَ‌( ۳۱ ) اسْلُکْ يَدَکَ فِي

موسٰی پیچھے ہٹ گئے اور پھر مڑ کر بھی نہ دیکھا تو پھر آواز آئی کہ موسٰی آگے بڑھو اور ڈرو نہیں کہ تم بالکل مامون و محفوظ ہو (۳۲) ذرا اپنے ہاتھ کو گریبان میں داخل کرو

جَيْبِکَ تَخْرُجْ بَيْضَاءَ مِنْ غَيْرِ سُوءٍ وَ اضْمُمْ إِلَيْکَ جَنَاحَکَ مِنَ الرَّهْبِ فَذَانِکَ بُرْهَانَانِ مِنْ رَبِّکَ إِلَى فِرْعَوْنَ

وہ بغیر کسی بیماری کے سفید اور چمکدار بن کر برآمد ہوگا اور خوف سے اپنے بازوؤں کو اپنی طرف سمیٹ لو - تمہارے لئے پروردگار کی طرف سے فرعون اور اس کی قوم کے سرداروں کی طرف یہ دو دلیلیں

وَ مَلَئِهِ إِنَّهُمْ کَانُوا قَوْماً فَاسِقِينَ‌( ۳۲ ) قَالَ رَبِّ إِنِّي قَتَلْتُ مِنْهُمْ نَفْساً فَأَخَافُ أَنْ يَقْتُلُونِ‌( ۳۳ ) وَ أَخِي

ہیں کہ یہ لوگ سب فاسق اور بدکار ہیں (۳۳) موسٰی نے کہا کہ پروردگار میں نے ان کے ایک آدمی کو مار ڈالا ہے تو مجھے خوف ہے کہ یہ مجھے قتل کردیں گے اور کار تبلیغ رک جائے گا (۳۴) اور میرے بھائی

هَارُونُ هُوَ أَفْصَحُ مِنِّي لِسَاناً فَأَرْسِلْهُ مَعِيَ رِدْءاً يُصَدِّقُنِي إِنِّي أَخَافُ أَنْ يُکَذِّبُونِ‌( ۳۴ ) قَالَ سَنَشُدُّ عَضُدَکَ

ہارون مجھ سے زیادہ فصیح زبان کے مالک ہیں لہٰذا انہیں میرے ساتھ مددگار بنادے جو میری تصدیق کرسکیں کہ میں ڈرتا ہوں کہ کہیں یہ لوگ میری تکذیب نہ کردیں (۳۵) ارشاد ہوا کہ ہم تمہارے بازؤں کو تمہارے بھائی سے

بِأَخِيکَ وَ نَجْعَلُ لَکُمَا سُلْطَاناً فَلاَ يَصِلُونَ إِلَيْکُمَا بِآيَاتِنَا أَنْتُمَا وَ مَنِ اتَّبَعَکُمَا الْغَالِبُونَ‌( ۳۵ )

مضبوط کردیں گے اور تمہارے لئے ایسا غلبہ قرار دیں گے کہ یہ لوگ تم تک پہنچ ہی نہ سکیں اور ہماری نشانیوں کے سہارے تم اور تمہارے پیروکار ہی غالب رہیں گے

۳۹۰

فَلَمَّا جَاءَهُمْ مُوسَى بِآيَاتِنَا بَيِّنَاتٍ قَالُوا مَا هٰذَا إِلاَّ سِحْرٌ مُفْتَرًى وَ مَا سَمِعْنَا بِهٰذَا فِي آبَائِنَا الْأَوَّلِينَ‌( ۳۶ ) وَ

(۳۶) پھر جب موسٰی ان کے پاس ہماری کھلی ہوئی نشانیاں لے کر آئے تو ان لوگوں نے کہہ دیا کہ یہ تو صرف ایک گڑھا ہوا جادو ہے اور ہم نے اپنے گزشتہ بزرگوں سے اس طرح کی کوئی بات نہیں سنی ہے (۳۷) اور

قَالَ مُوسَى رَبِّي أَعْلَمُ بِمَنْ جَاءَ بِالْهُدَى مِنْ عِنْدِهِ وَ مَنْ تَکُونُ لَهُ عَاقِبَةُ الدَّارِ إِنَّهُ لاَ يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ‌( ۳۷ ) وَ

موسٰی نے کہا کہ میرا پروردگار بہتر جانتا ہے کہ کون اس کی طرف سے ہدایت لے کر آیا ہے اور کس کے لئے آخرت کا گھر ہے یقینا ظالمین کے لئے فلاح نہیں ہے (۳۸) اور

قَالَ فِرْعَوْنُ يَا أَيُّهَا الْمَلَأُ مَا عَلِمْتُ لَکُمْ مِنْ إِلٰهٍ غَيْرِي فَأَوْقِدْ لِي يَا هَامَانُ عَلَى الطِّينِ فَاجْعَلْ لِي صَرْحاً لَعَلِّي

فرعون نے کہا کہ میرے زعما ئ مملکت! میرے علم میں تمہارے لئے میرے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے لہٰذا ہامان! تم میرے لئے مٹی کا پجاوا لگاؤ اور پھر ایک قلعہ تیار کرو کہ

أَطَّلِعُ إِلَى إِلٰهِ مُوسَى وَ إِنِّي لَأَظُنُّهُ مِنَ الْکَاذِبِينَ‌( ۳۸ ) وَ اسْتَکْبَرَ هُوَ وَ جُنُودُهُ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَ ظَنُّوا

میں اس پر چڑھ کر موسٰی کے خدا کی خبر لے آؤں اور میرا خیال تو یہ ہی ہے کہ موسٰی جھوٹے ہیں (۳۹) اور فرعون اور اس کے لشکر نے ناحق غرور سے کام لیا اور یہ خیال کرلیا کہ وہ پلٹا کر

أَنَّهُمْ إِلَيْنَا لاَ يُرْجَعُونَ‌( ۳۹ ) فَأَخَذْنَاهُ وَ جُنُودَهُ فَنَبَذْنَاهُمْ فِي الْيَمِّ فَانْظُرْ کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الظَّالِمِينَ‌( ۴۰ ) وَ

ہماری بارگاہ میں نہیں لائے جائیں گے (۴۰) تو ہم نے فرعون اور اس کے لشکروں کو اپنی گرفت میں لے لیا اور سب کو دریا میں ڈال دیا تو دیکھو کہ ظالمین کا انجام کیسا ہوتا ہے (۴۱) اور

جَعَلْنَاهُمْ أَئِمَّةً يَدْعُونَ إِلَى النَّارِ وَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لاَ يُنْصَرُونَ‌( ۴۱ ) وَ أَتْبَعْنَاهُمْ فِي هٰذِهِ الدُّنْيَا لَعْنَةً وَ يَوْمَ

ہم نے ان لوگوں کوجہّنم کی طرف دعوت دینے والا پیشوا قرار د ے دیا ہے اور قیامت کے دن ان کی کوئی مدد نہیں کی جائے گی (۴۲) اور دنیا میں بھی ہم نے ان کے پیچھے لعنت کو لگادیا ہے اور قیامت کے دن

الْقِيَامَةِ هُمْ مِنَ الْمَقْبُوحِينَ‌( ۴۲ ) وَ لَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْکِتَابَ مِنْ بَعْدِ مَا أَهْلَکْنَا الْقُرُونَ الْأُولَى بَصَائِرَ لِلنَّاسِ

بھی ان کا شمار ان لوگوں میں ہوگا جن کے چہرے بگاڑ دیئے جائیں گے (۴۳) اور ہم نے پہلی نسلوں کو ہلاک کردینے کے بعد موسٰی کو کتاب عطا کی جو لوگوں کے لئے بصیرت کا سامان

وَ هُدًى وَ رَحْمَةً لَعَلَّهُمْ يَتَذَکَّرُونَ‌( ۴۳ )

اور ہدایت و رحمت ہے اور شاید اسی طرح یہ لوگ نصیحت حاصل کرلیں

۳۹۱

وَ مَا کُنْتَ بِجَانِبِ الْغَرْبِيِّ إِذْ قَضَيْنَا إِلَى مُوسَى الْأَمْرَ وَ مَا کُنْتَ مِنَ الشَّاهِدِينَ‌( ۴۴ ) وَ لٰکِنَّا أَنْشَأْنَا قُرُوناً

(۴۴) اور آپ اس وقت طور کے مغربی رخ پر نہ تھے جب ہم نے موسٰی کی طرف اپنا حکم بھیجا اور آپ اس واقعہ کے حاضرین میں سے بھی نہیں تھے (۴۵) لیکن ہم نے بہت سی قوموں کو پیدا کیا

فَتَطَاوَلَ عَلَيْهِمُ الْعُمُرُ وَ مَا کُنْتَ ثَاوِياً فِي أَهْلِ مَدْيَنَ تَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِنَا وَ لٰکِنَّا کُنَّا مُرْسِلِينَ‌( ۴۵ ) وَ مَا کُنْتَ

پھر ان پر ایک طویل زمانہ گزر گیا اور آپ تو اہل مدین میں بھی مقیم نہیں تھے کہ انہیں ہماری آیتیں پڑھ کر سناتے لیکن ہم رسول بنانے والے توتھے

(۴۶) اور آپ طِور کے کسی

بِجَانِبِ الطُّورِ إِذْ نَادَيْنَا وَ لٰکِنْ رَحْمَةً مِنْ رَبِّکَ لِتُنْذِرَ قَوْماً مَا أَتَاهُمْ مِنْ نَذِيرٍ مِنْ قَبْلِکَ لَعَلَّهُمْ يَتَذَکَّرُونَ‌( ۴۶ )

جانب اس وقت نہیں تھے جب ہم نے موسٰی کو آواز دی لیکن آپ کے پروردگار کی رحمت ہے کہ آپ اس قوم کو ڈرائیں جس کی طرف آپ سے پہلے کوئی پیغمبر نہیں آیا ہے کہ شاید وہ اس طرح عبرت اور نصیحت حاصل کرلیں

وَ لَوْ لاَ أَنْ تُصِيبَهُمْ مُصِيبَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ فَيَقُولُوا رَبَّنَا لَوْ لاَ أَرْسَلْتَ إِلَيْنَا رَسُولاً فَنَتَّبِعَ آيَاتِکَ وَ نَکُونَ

(۴۷) اور اگر ایسا نہ ہوتا کہ جب ان پر گذشتہ اعمال کی بنا پر کوئی مصیبت نازل ہوتی تو یہی کہتے کہ پروردگار تو نے ہماری طرف کوئی رسول کیوں نہیں بھیجا ہے کہ ہم تیری نشانیوں کی پیروی کرتے اور

مِنَ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۴۷ ) فَلَمَّا جَاءَهُمُ الْحَقُّ مِنْ عِنْدِنَا قَالُوا لَوْ لاَ أُوتِيَ مِثْلَ مَا أُوتِيَ مُوسَى أَ وَ لَمْ يَکْفُرُوا بِمَا أُوتِيَ

صاحبان ایمان میں شامل ہوجاتے (۴۸) پھر اس کے بعد جب ہماری طرف سے حق آگیا تو کہنے لگے کہ انہیں وہ سب کیوں نہیں دیا گیا ہے جو موسٰی کو دیا گیا تھا تو کیا ان لوگوں نے اس سے پہلے

مُوسَى مِنْ قَبْلُ قَالُوا سِحْرَانِ تَظَاهَرَا وَ قَالُوا إِنَّا بِکُلٍّ کَافِرُونَ‌( ۴۸ ) قُلْ فَأْتُوا بِکِتَابٍ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ هُوَ أَهْدَى

موسٰی کا انکار نہیں کیا اور اب تو کہتے ہیں کہ توریت اور قرآن جادو ہے جو ایک دوسرے کی تائید کرتے ہیں اور ہم دونوں ہی کا انکار کرنے والے ہیں (۴۹) تو آپ کہہ دیجئے کہ اچھا تم پروردگار کی طرف

مِنْهُمَا أَتَّبِعْهُ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۴۹ ) فَإِنْ لَمْ يَسْتَجِيبُوا لَکَ فَاعْلَمْ أَنَّمَا يَتَّبِعُونَ أَهْوَاءَهُمْ وَ مَنْ أَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ

سے کوئی کتاب لے آؤ جو دونوں سے زیادہ صحیح ہو اور میں اس کا اتباع کرلوں اگر تم اپنی بات میں سچے ہو (۵۰) پھر اگر قبول نہ کریں تو سمجھ لیجئے کہ یہ صرف اپنی خواہشات کا اتباع کرنے والے ہیں اور اس سے زیادہ گمراہ کون ہے جو خدائی ہدایت کے بغیر

هَوَاهُ بِغَيْرِ هُدًى مِنَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ‌( ۵۰ )

اپنی خواہشات کا اتباع کرلے جب کہ اللہ ظالم قوم کی ہدایت کرنے والا نہیں ہے

۳۹۲

وَ لَقَدْ وَصَّلْنَا لَهُمُ الْقَوْلَ لَعَلَّهُمْ يَتَذَکَّرُونَ‌( ۵۱ ) الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْکِتَابَ مِنْ قَبْلِهِ هُمْ بِهِ يُؤْمِنُونَ‌( ۵۲ ) وَ إِذَا

(۵۱) اور ہم نے مسلسل ان لوگوں تک اپنی باتیں پہنچائیں کہ شاید اسی طرح نصیحت حاصل کرلیں (۵۲) جن لوگوں کو ہم نے اس سے پہلے کتاب دی ہے وہ اس قرآن پر ایمان رکھتے ہیں (۵۳) اور جب

يُتْلَى عَلَيْهِمْ قَالُوا آمَنَّا بِهِ إِنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَبِّنَا إِنَّا کُنَّا مِنْ قَبْلِهِ مُسْلِمِينَ‌( ۵۳ ) أُولٰئِکَ يُؤْتَوْنَ أَجْرَهُمْ مَرَّتَيْنِ بِمَا

ان کے سامنے اس کی تلاوت کی جاتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے یہ ہمارے رب کی طرف سے برحق ہے اور ہم تو پہلے ہی سے تسلیم کئے ہوئے تھے (۵۴) یہی وہ لوگ ہیں جن کو دہری جزا دی جائے گی کہ

صَبَرُوا وَ يَدْرَءُونَ بِالْحَسَنَةِ السَّيِّئَةَ وَ مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ‌( ۵۴ ) وَ إِذَا سَمِعُوا اللَّغْوَ أَعْرَضُوا عَنْهُ وَ قَالُوا لَنَا

انہوں نے صبر کیا ہے اور یہ نیکیوں کے ذریعہ برائیوں کو دفع کرتے ہیں اور ہم نے جو رزق دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں (۵۵) اور جب لغو بات سنتے ہیں تو کنارہ کشی اختیار کرتے ہیں اور کہتے ہیں

أَعْمَالُنَا وَ لَکُمْ أَعْمَالُکُمْ سَلاَمٌ عَلَيْکُمْ لاَ نَبْتَغِي الْجَاهِلِينَ‌( ۵۵ ) إِنَّکَ لاَ تَهْدِي مَنْ أَحْبَبْتَ وَ لٰکِنَّ اللَّهَ

کہ ہمارے لئے ہمارے اعمال ہیں اور تمہارے لئے تمہارے اعمال ہیں تم پر ہمارا سلام کہ ہم جاہلوں کی صحبت پسند نہیں کرتے ہیں (۵۶) پیغمبر بیشک آپ جسے چاہیں اسے ہدایت نہیں دے سکتے ہیں بلکہ اللہ

يَهْدِي مَنْ يَشَاءُ وَ هُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ‌( ۵۶ ) وَ قَالُوا إِنْ نَتَّبِعِ الْهُدَى مَعَکَ نُتَخَطَّفْ مِنْ أَرْضِنَا أَ وَ لَمْ نُمَکِّنْ

جسے چاہتا ہے ہدایت دے دیتا ہے اور وہ ان لوگوں سے خوب باخبر ہے جو ہدایت پانے والے ہیں (۵۷) اور یہ کفاّر کہتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ حق کی پیروی کریں گے تو اپنی زمین سے اچک لئے جائیں گے تو کیا ہم نے

لَهُمْ حَرَماً آمِناً يُجْبَى إِلَيْهِ ثَمَرَاتُ کُلِّ شَيْ‌ءٍ رِزْقاً مِنْ لَدُنَّا وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۵۷ ) وَ کَمْ أَهْلَکْنَا مِنْ

انہیں ایک محفوظ حرم پر قبضہ نہیں دیا ہے جس کی طرف ہر شے کے پھل ہماری دی ہوئی روزی کی بنا پر چلے آرہے ہیں لیکن ان کی اکثریت سمجھتی ہی نہیں ہے (۵۸) اور ہم نے کتنی ہی

قَرْيَةٍ بَطِرَتْ مَعِيشَتَهَا فَتِلْکَ مَسَاکِنُهُمْ لَمْ تُسْکَنْ مِنْ بَعْدِهِمْ إِلاَّ قَلِيلاً وَ کُنَّا نَحْنُ الْوَارِثِينَ‌( ۵۸ ) وَ مَا کَانَ رَبُّکَ

بستیوں کو ان کی معیشت کے غرور کی بنا پر ہلاک کردیا اب یہ ان کے مکانات ہیں جو ان کے بعد پھر آباد نہ ہوسکے مگر بہت کم اور درحقیقت ہم ہی ہر چیز کے وارث اور مالک ہیں (۵۹) اور آپ کا پروردگار

مُهْلِکَ الْقُرَى حَتَّى يَبْعَثَ فِي أُمِّهَا رَسُولاً يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِنَا وَمَا کُنَّا مُهْلِکِي الْقُرَى إِلاَّ وَأَهْلُهَا ظَالِمُونَ‌( ۵۹ )

کسی بستی کو ہلاک کرنے والا نہیں ہے جب تک کہ اس کے مرکزمیں کوئی رسول نہ بھیج دے جو ان کے سامنے ہماری آیات کی تلاوت کرے اور ہم کسی بستی کے تباہ کرنے والے نہیں ہیں مگر یہ کہ اس کے رہنے والے ظالم ہوں

۳۹۳

وَ مَا أُوتِيتُمْ مِنْ شَيْ‌ءٍ فَمَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ زِينَتُهَا وَ مَا عِنْدَ اللَّهِ خَيْرٌ وَ أَبْقَى أَ فَلاَ تَعْقِلُونَ‌( ۶۰ ) أَ فَمَنْ

(۶۰) اور جو کچھ بھی تمہیں عطا کیا گیا ہے یہ چند روزہ لذت دنیا اور زینت دنیا ہے اور جو کچھ بھی خدا کی بارگاہ میں ہے وہ خیر اور باقی رہنے والا ہے کیا تم اتنا بھی نہیں سمجھتے ہو (۶۱) کیا وہ بندہ جس سے

وَعَدْنَاهُ وَعْداً حَسَناً فَهُوَ لاَقِيهِ کَمَنْ مَتَّعْنَاهُ مَتَاعَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ثُمَّ هُوَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنَ الْمُحْضَرِينَ‌( ۶۱ ) وَ يَوْمَ

ہم نے بہترین وعدہ کیا ہے اور وہ اسے پا بھی لے گا اس کے مانند ہے جسے ہم نے دنیا میں تھوڑی سی لذّت دے دی ہے اور پھر وہ روزہ قیامت خدا کی بارگاہ میں کھینچ کر حاضر کیا جائے گا (۶۲) جس دن

يُنَادِيهِمْ فَيَقُولُ أَيْنَ شُرَکَائِيَ الَّذِينَ کُنْتُمْ تَزْعُمُونَ‌( ۶۲ ) قَالَ الَّذِينَ حَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ رَبَّنَا هٰؤُلاَءِ الَّذِينَ أَغْوَيْنَا

خدا ان لوگوں کو آواز دے گا کہ میرے وہ شرکائ کہاں ہیں جن کی شرکت کا تمہیں خیال تھا (۶۳) تو جن شرکائ پر عذاب ثابت ہوچکا ہوگا وہ کہیں گے کہ پروردگار یہ ہیں وہ لوگ جن کو ہم نے گمراہ کیا ہے اور

أَغْوَيْنَاهُمْ کَمَا غَوَيْنَا تَبَرَّأْنَا إِلَيْکَ مَا کَانُوا إِيَّانَا يَعْبُدُونَ‌( ۶۳ ) وَ قِيلَ ادْعُوا شُرَکَاءَکُمْ فَدَعَوْهُمْ فَلَمْ يَسْتَجِيبُوا

اسی طرح گمراہ کیا ہے جس طرح ہم خود گمراہ ہوئے تھے لیکن اب ان سے برائت چاہتے ہیں یہ ہماری عبادت تو نہیں کررہے تھے (۶۴) تو کہا جائے گا کہ اچھا اپنے شرکائ کو پکارو تو وہ پکاریں گے

لَهُمْ وَ رَأَوُا الْعَذَابَ لَوْ أَنَّهُمْ کَانُوا يَهْتَدُونَ‌( ۶۴ ) وَ يَوْمَ يُنَادِيهِمْ فَيَقُولُ مَا ذَا أَجَبْتُمُ الْمُرْسَلِينَ‌( ۶۵ ) فَعَمِيَتْ

لیکن کوئی جواب نہ پائیں گے بلکہ عذاب ہی کو دیکھیں گے تو کاش یہ دنیا ہی میں ہدایت یافتہ ہوجاتے (۶۵) اور جس دن خدا ان سے پکار کر کہے گا کہ تم نے ہمارے رسولوں کو کیا جواب دیا تھا (۶۶) تو ان پر ساری خبریں تاریک ہوجائیں گی

عَلَيْهِمُ الْأَنْبَاءُ يَوْمَئِذٍ فَهُمْ لاَ يَتَسَاءَلُونَ‌( ۶۶ ) فَأَمَّا مَنْ تَابَ وَ آمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحاً فَعَسَى أَنْ يَکُونَ مِنَ

اور وہ آپس میں ایک دوسرے سے سوال بھی نہ کرسکیں گے (۶۷) لیکن جس نے توبہ کرلی اور ایمان لے آیا اور نیک عمل کیا وہ یقینا فلاح

الْمُفْلِحِينَ‌( ۶۷ ) وَ رَبُّکَ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ وَ يَخْتَارُ مَا کَانَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ سُبْحَانَ اللَّهِ وَ تَعَالَى عَمَّا يُشْرِکُونَ‌( ۶۸ )

پانے والوں میں شمار ہوجائے گا (۶۸) اور آپ کا پروردگار جسے چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور پسندکرتا ہے - ان لوگوں کو کسی کا انتخاب کرنے کا کوئی حق نہیں ہے - خدا ان کے شرک سے پاک اور بلند و برتر ہے

وَ رَبُّکَ يَعْلَمُ مَا تُکِنُّ صُدُورُهُمْ وَ مَا يُعْلِنُونَ‌( ۶۹ ) وَ هُوَ اللَّهُ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ لَهُ الْحَمْدُ فِي الْأُولَى وَ الْآخِرَةِ وَ

(۶۹) اور آپ کا پروردگار ان چیزوں کو بھی جانتا ہے جو یہ اپنے سینوں میں چھپائے ہوئے ہیں اور انہیں بھی جانتا ہے جن کا یہ اعلان و اظہار کرتے ہیں

(۷۰) وہ اللہ ہے جس کے علاوہ کوئی دوسرا خدا نہیں ہے اور اول و آخر اور دنیا و آخرت میں ساری حمد

لَهُ الْحُکْمُ وَ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ‌( ۷۰ )

اسی کے لئے ہے اسی کے لئے حکم ہے اور اسی کی طرف تم سب کو واپس جانا پڑے گا

۳۹۴

قُلْ أَ رَأَيْتُمْ إِنْ جَعَلَ اللَّهُ عَلَيْکُمُ اللَّيْلَ سَرْمَداً إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَنْ إِلٰهٌ غَيْرُ اللَّهِ يَأْتِيکُمْ بِضِيَاءٍ أَ فَلاَ تَسْمَعُونَ‌ ( ۷۱ )

(۷۱) آپ کہئے کہ تمہارا کیا خیال ہے اگر خدا تمہارے لئے رات کو قیامت تک کے لئے ابدی بنادے تو کیا اس کے علاوہ اور کوئی معبود ہے جو تمہارے لئے روشنی کو لے آسکے تو کیا تم بات سنتے نہیں ہو

قُلْ أَ رَأَيْتُمْ إِنْ جَعَلَ اللَّهُ عَلَيْکُمُ النَّهَارَ سَرْمَداً إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَنْ إِلٰهٌ غَيْرُ اللَّهِ يَأْتِيکُمْ بِلَيْلٍ تَسْکُنُونَ فِيهِ أَ فَلاَ

(۷۲) اور کہئے کہ اگر وہ دن کو قیامت تک کے لئے دائمی بنادے تو اس کے علاوہ کون معبود ہے - جوتمہارے لئے وہ رات لے آئے گا جس میں سکون حاصل کرسکو کیا تم

تُبْصِرُونَ‌( ۷۲ ) وَمِنْ رَحْمَتِهِ جَعَلَ لَکُمُ اللَّيْلَ وَ النَّهَارَ لِتَسْکُنُوا فِيهِ وَ لِتَبْتَغُوا مِنْ فَضْلِهِ وَ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ‌( ۷۳ )

دیکھتے نہیں ہو (۷۳) یہ اس کی رحمت کا ایک حصہّ ہے کہ اس نے تمہارے لئے رات اور دن دونوں بنائے ہیں تاکہ آرام بھی کرسکو اور رزق بھی تلاش کرسکو اور شاید اس کا شکریہ بھی ادا کرسکو

وَ يَوْمَ يُنَادِيهِمْ فَيَقُولُ أَيْنَ شُرَکَائِيَ الَّذِينَ کُنْتُمْ تَزْعُمُونَ‌( ۷۴ ) وَ نَزَعْنَا مِنْ کُلِّ أُمَّةٍ شَهِيداً فَقُلْنَا هَاتُوا

(۷۴) اور قیامت کے دن خدا انہیں آواز دے گا کہ میرے وہ شریک کہاں ہیں جن کی شرکت کا تمہیں خیال تھا (۷۵) اور ہم ہر قوم میں سے ایک گواہ نکال کر لائیں گے اور منکرین سے کہیں گے کہ تم بھی اپنی

بُرْهَانَکُمْ فَعَلِمُوا أَنَّ الْحَقَّ لِلَّهِ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَا کَانُوا يَفْتَرُونَ‌( ۷۵ ) إِنَّ قَارُونَ کَانَ مِنْ قَوْمِ مُوسَى فَبَغَى عَلَيْهِمْ

دلیل لے آؤ تب انہیں معلوم ہوگا کہ حق اللہ ہی کے لئے ہے اور پھر وہ جو افترا پردازیاں کیا کرتے تھے وہ سب گم ہوجائیں گی (۷۶) بیشک قارون موسٰی کی قوم میں سے تھا مگر اس نے قوم پر ظلم کیا

وَ آتَيْنَاهُ مِنَ الْکُنُوزِ مَاإِنَّ مَفَاتِحَهُ لَتَنُوءُ بِالْعُصْبَةِ أُولِي الْقُوَّةِ إِذْقَالَ لَهُ قَوْمُهُ لاَتَفْرَحْ إِنَّ اللَّهَ لاَ يُحِبُّ الْفَرِحِينَ‌( ۷۶ )

اور ہم نے بھی اسے اتنے خزانے دے دیئے تھے کہ ایک طاقت ور جماعت سے بھی اس کی کنجیاں نہیں اٹھ سکتی تھیں پھر جب اس سے قوم نے کہا کہ اس قدر نہ اتراؤ کہ خدا اترانے والوں کو دوست نہیں رکھتا ہے

وَ ابْتَغِ فِيمَا آتَاکَ اللَّهُ الدَّارَ الْآخِرَةَ وَ لاَ تَنْسَ نَصِيبَکَ مِنَ الدُّنْيَا وَ أَحْسِنْ کَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَيْکَ وَ لاَ تَبْغِ

(۷۷) اور جو کچھ خدا نے دیا ہے اس سے آخرت کے گھر کا انتظام کرو اور دنیا میں اپنا حصّہ بھول نہ جاؤ اور نیکی کرو جس طرح کہ خدا نے تمہارے ساتھ نیک برتاؤ کیا ہے اور

الْفَسَادَ فِي الْأَرْضِ إِنَّ اللَّهَ لاَ يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ‌( ۷۷ )

زمین میں فساد کی کوشش نہ کرو کہ اللہ فساد کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا ہے

۳۹۵

قَالَ إِنَّمَا أُوتِيتُهُ عَلَى عِلْمٍ عِنْدِي أَ وَ لَمْ يَعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ قَدْ أَهْلَکَ مِنْ قَبْلِهِ مِنَ الْقُرُونِ مَنْ هُوَ أَشَدُّ مِنْهُ قُوَّةً وَ

(۷۸) قارون نے کہا کہ مجھے یہ سب کچھ میرے علم کی بنا پر دیا گیا ہے تو کیا اسے یہ معلوم نہیں ہے کہ اللہ نے اس سے پہلے بہت سی نسلوں کو ہلاک کردیا ہے جو اس سے زیادہ طاقتور اور مال کے اعتبار سے

أَکْثَرُ جَمْعاً وَ لاَ يُسْأَلُ عَنْ ذُنُوبِهِمُ الْمُجْرِمُونَ‌( ۷۸ ) فَخَرَجَ عَلَى قَوْمِهِ فِي زِينَتِهِ قَالَ الَّذِينَ يُرِيدُونَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا

دولت مند تھیں اور ایسے مجرموں سے تو ان کے گناہوں کے بارے میں سوال بھی نہیں کیا جاتا ہے (۷۹) پھر قارون اپنی قوم کے سامنے زیب و زینت کے ساتھ برآمد ہوا تو جن لوگوں کے دل میں زندگانی دنیا کی خواہش تھی

يَا لَيْتَ لَنَا مِثْلَ مَا أُوتِيَ قَارُونُ إِنَّهُ لَذُو حَظٍّ عَظِيمٍ‌( ۷۹ ) وَ قَالَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ وَيْلَکُمْ ثَوَابُ اللَّهِ خَيْرٌ لِمَنْ

انہوںنے کہنا شروع کردیا کہ کاش ہمارے پاس بھی یہ ساز و سامان ہوتا جو قارون کو دیا گیا ہے یہ تو بڑے عظیم حصہ ّ کا مالک ہے (۸۰) اور جنہیں علم دیا گیا تھا انہوں نے کہا کہ افسوس تمہارے حال پر - اللہ کا ثواب صاحبان ایمان و عمل صالح کے لئے

آمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحاً وَ لاَ يُلَقَّاهَا إِلاَّ الصَّابِرُونَ‌( ۸۰ ) فَخَسَفْنَا بِهِ وَ بِدَارِهِ الْأَرْضَ فَمَا کَانَ لَهُ مِنْ فِئَةٍ

اس سے کہیں زیادہ بہتر ہے اور وہ ثواب صبر کرنے والوں کے علاوہ کسی کو نہیں دیا جاتا ہے (۸۱) پھر ہم نے اسے اور اس کے گھر بار کو زمین میں دھنسا دیا اور

يَنْصُرُونَهُ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَ مَا کَانَ مِنَ المُنْتَصِرِينَ‌( ۸۱ ) وَ أَصْبَحَ الَّذِينَ تَمَنَّوْا مَکَانَهُ بِالْأَمْسِ يَقُولُونَ وَيْکَأَنَّ اللَّهَ

نہ کوئی گروہ خدا کے علاوہ بچانے والا پیدا ہوا اور نہ وہ خود اپنا بچاؤ کرنے والا تھا (۸۲) اور جن لوگوں نے کل اس کی جگہ کی تمناّ کی تھی وہ کہنے لگے کہ معاذ اللہ یہ تو خدا جس بندے کے لئے چاہتا ہے

يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ وَ يَقْدِرُ لَوْ لاَ أَنْ مَنَّ اللَّهُ عَلَيْنَا لَخَسَفَ بِنَا وَيْکَأَنَّهُ لاَ يُفْلِحُ الْکَافِرُونَ‌( ۸۲ )

اس کے رزق میں وسعت پیدا کردیتا ہے اور جس کے یہاں چاہتا ہے تنگی پیدا کردیتا ہے اور اگر اس نے ہم پر احسان نہ کردیا ہوتا تو ہمیں بھی دھنسا دیا ہوتا معاذاللہ کافروں کے لئے واقعا فلاح نہیں ہے

تِلْکَ الدَّارُ الْآخِرَةُ نَجْعَلُهَا لِلَّذِينَ لاَ يُرِيدُونَ عُلُوّاً فِي الْأَرْضِ وَ لاَ فَسَاداً وَ الْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِينَ‌( ۸۳ ) مَنْ جَاءَ

(۸۳) یہ دار آخرت وہ ہے جسے ہم ان لوگوں کے لئے قرار دیتے ہیں جو زمین میں بلندی اور فساد کے طلبگار نہیں ہوتے ہیں اور عاقبت تو صرف صاحبانِ تقویٰ کے لئے ہے (۸۴) جو کوئی نیکی کرے

بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ خَيْرٌ مِنْهَا وَ مَنْ جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَلاَ يُجْزَى الَّذِينَ عَمِلُوا السَّيِّئَاتِ إِلاَّ مَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۸۴ )

گا اسے اس سے بہتر اجر ملے گا اور جو کوئی برائی کرے گا تو برائی کرنے والوں کو اتنی ہی سزادی جائے گی جیسے اعمال وہ کرتے رہے ہیں

۳۹۶

إِنَّ الَّذِي فَرَضَ عَلَيْکَ الْقُرْآنَ لَرَادُّکَ إِلَى مَعَادٍ قُلْ رَبِّي أَعْلَمُ مَنْ جَاءَ بِالْهُدَى وَ مَنْ هُوَ فِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۸۵ )

(۸۵) بیشک جس نے آپ پر قرآن کا فریضہ عائد کیا ہے وہ آپ کو آپ کی منزل تک ضرور واپس پہنچائے گا .آپ کہہ دیجئے کہ میرا پروردگار بہتر جانتا ہے کہ کون ہدایت لے کر آیا ہے اور کون کھلی ہوئی گمراہی میں ہے

وَ مَا کُنْتَ تَرْجُو أَنْ يُلْقَى إِلَيْکَ الْکِتَابُ إِلاَّ رَحْمَةً مِنْ رَبِّکَ فَلاَ تَکُونَنَّ ظَهِيراً لِلْکَافِرِينَ‌( ۸۶ ) وَ لاَ

(۸۶) اور آپ تو اس بات کے امیدوار نہیں تھے کہ آپ کی طرف کتاب نازل کی جائے یہ تو رحمت روردگار ہے لہذا خبردار آپ کافروں کا ساتھ نہ دیجئے گا (۸۷) اور ہرگز

يَصُدُّنَّکَ عَنْ آيَاتِ اللَّهِ بَعْدَ إِذْ أُنْزِلَتْ إِلَيْکَ وَ ادْعُ إِلَى رَبِّکَ وَ لاَ تَکُونَنَّ مِنَ الْمُشْرِکِينَ‌( ۸۷ ) وَ لاَ تَدْعُ مَعَ

یہ لوگ آیات کے نازل ہونے کے بعد ان کی تبلیغ سے آپ کو روکنے نہ پائیں اور آپ اپنے رب کی طرف دعوت دیجئے اور خبردار مشرکین میں سے نہ ہوجایئے (۸۸) اور اللہ کے ساتھ

اللَّهِ إِلٰهاً آخَرَ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ کُلُّ شَيْ‌ءٍ هَالِکٌ إِلاَّ وَجْهَهُ لَهُ الْحُکْمُ وَ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ‌( ۸۸ )

کسی دوسرے خدا کو مت پکارو کہ اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے اس کی ذات کے ماسوا ہر شے ہلاک ہونے والی ہے اور تم سب اسی کی بارگاہ کی طرف پلٹائے جاؤ گے

( سورة العنكبوت)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

الم‌( ۱ ) أَ حَسِبَ النَّاسُ أَنْ يُتْرَکُوا أَنْ يَقُولُوا آمَنَّا وَ هُمْ لاَ يُفْتَنُونَ‌( ۲ ) وَ لَقَدْ فَتَنَّا الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَلَيَعْلَمَنَّ

(۱) الم (۲) کیا لوگوں نے یہ خیال کر رکھا ہے کہ وہ صرف اس بات پر چھوڑ دیئے جائیں گے کہ وہ یہ کہہ دیں کہ ہم ایمان لے آئے ہیں اور ان کا امتحان نہیں ہوگا (۳) بیشک ہم نے ان سے پہلے والوں کا بھی امتحان لیا ہے اور

اللَّهُ الَّذِينَ صَدَقُوا وَ لَيَعْلَمَنَّ الْکَاذِبِينَ‌( ۳ ) أَمْ حَسِبَ الَّذِينَ يَعْمَلُونَ السَّيِّئَاتِ أَنْ يَسْبِقُونَا سَاءَ مَا يَحْکُمُونَ‌( ۴ )

اللہ تو بہرحال یہ جاننا چاہتا ہے کہ ان میں کون لوگ سچے ہیں اور کون جھوٹے ہیں (۴) کیا برائی کرنے والوں کا خیال یہ ہے کہ ہم سے آگے نکل جائیں گے یہ بہت غلط فیصلہ کررہے ہیں

مَنْ کَانَ يَرْجُو لِقَاءَ اللَّهِ فَإِنَّ أَجَلَ اللَّهِ لَآتٍ وَ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ‌( ۵ ) وَ مَنْ جَاهَدَ فَإِنَّمَا يُجَاهِدُ لِنَفْسِهِ إِنَّ اللَّهَ

(۵) جو بھی اللہ کی ملاقات کی امید رکھتا ہے اسے معلوم رہے کہ وہ مدّت یقینا آنے والی ہے اور وہ خدا سمیع بھی ہے اور علیم بھی ہے (۶) اور جس

لَغَنِيٌّ عَنِ الْعَالَمِينَ‌( ۶ )

نے بھی جہاد کیا ہے اس نے اپنے لئے جہاد کیا ہے اور اللہ تو سارے عالمین سے بے نیاز ہے

۳۹۷

وَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُکَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَ لَنَجْزِيَنَّهُمْ أَحْسَنَ الَّذِي کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۷ ) وَ

(۷) اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال کئے ہم یقینا ان کے گناہوں کی پردہ پوشی کریں گے اور انہیں ان کے اعمال کی بہترین جزا عطا کریں گے (۸) اور

وَصَّيْنَا الْإِنْسَانَ بِوَالِدَيْهِ حُسْناً وَ إِنْ جَاهَدَاکَ لِتُشْرِکَ بِي مَا لَيْسَ لَکَ بِهِ عِلْمٌ فَلاَ تُطِعْهُمَا إِلَيَّ مَرْجِعُکُمْ

ہم نے انسان کو ماں باپ کے ساتھ نیک برتاؤ کرنے کی نصیحت کی ہے اور بتایا ہے کہ اگر وہ کسی ایسی شے کو میرا شریک بنانے پر مجبور کریں جس کا تمہیں علم نہیں ہے تو خبردار ان کی اطاعت نہ کرنا کہ تم سب کی بازگشت میری ہی طرف ہے

فَأُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۸ ) وَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُدْخِلَنَّهُمْ فِي الصَّالِحِينَ‌( ۹ ) وَ مِنَ النَّاسِ

پھر میں بتاؤں گا کہ تم لوگ کیا کررہے تھے (۹) اور جن لوگوں نے ایمان اختیار کیا اور نیک اعمال کئے ہم یقینا انہیں نیک بندوں میں شامل کرلیں گے

(۱۰) اور بعض لوگ ایسے ہیں

مَنْ يَقُولُ آمَنَّا بِاللَّهِ فَإِذَا أُوذِيَ فِي اللَّهِ جَعَلَ فِتْنَةَ النَّاسِ کَعَذَابِ اللَّهِ وَ لَئِنْ جَاءَ نَصْرٌ مِنْ رَبِّکَ لَيَقُولُنَّ إِنَّا کُنَّا

جو کہتے ہیں کہ ہم اللہ پر ایمان لے آئے اس کے بعد جب راہ خدا میں کوئی تکلیف ہوئی تو لوگوں کے فتنہ کو عذابِ خدا جیسا قرار دے دیا حالانکہ آپ کے پروردگار کی طرف سے کوئی مدد آجاتی تو فورا کہہ دیتے کہ ہم تو

مَعَکُمْ أَ وَ لَيْسَ اللَّهُ بِأَعْلَمَ بِمَا فِي صُدُورِ الْعَالَمِينَ‌( ۱۰ ) وَ لَيَعْلَمَنَّ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَ لَيَعْلَمَنَّ الْمُنَافِقِينَ‌( ۱۱ )

آپ ہی کے ساتھ تھے تو کیا خدا ان باتوں سے باخبر نہیں ہے جو عالمین کے دلوں میں ہیں (۱۱) اور وہ یقینا انہیں بھی جاننا چاہتا ہے جو صاحبانِ ایمان ہیں اور انہیں بھی جاننا چاہتا ہے جو منافق ہیں

وَ قَالَ الَّذِينَ کَفَرُوا لِلَّذِينَ آمَنُوا اتَّبِعُوا سَبِيلَنَا وَ لْنَحْمِلْ خَطَايَاکُمْ وَ مَا هُمْ بِحَامِلِينَ مِنْ خَطَايَاهُمْ مِنْ شَيْ‌ءٍ

(۱۲) اور یہ کفّار ایمان لانے والوں سے کہتے ہیں کہ تم ہمارے راستہ کا اتباع کرلو ہم تمہارے گناہوں کے ذمہ دار ہیں حالانکہ وہ کسی کے گناہوں کا بوجھ اٹھانے والے نہیں ہیں

إِنَّهُمْ لَکَاذِبُونَ‌( ۱۲ ) وَ لَيَحْمِلُنَّ أَثْقَالَهُمْ وَ أَثْقَالاً مَعَ أَثْقَالِهِمْ وَ لَيُسْأَلُنَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَمَّا کَانُوا يَفْتَرُونَ‌( ۱۳ )

اور سراسر جھوٹے ہیں (۱۳) اور انہیں ایک دن اپنا بوجھ بھی اٹھانا ہی پڑے گا اور اس کے ساتھ ان لوگوں کا بھی اور روز قیامت ان سے ان باتوں کے بارے میں سوال بھی کیا جائے گا جن کا یہ افترا کیا کرتے تھے

وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحاً إِلَى قَوْمِهِ فَلَبِثَ فِيهِمْ أَلْفَ سَنَةٍ إِلاَّ خَمْسِينَ عَاماً فَأَخَذَهُمُ الطُّوفَانُ وَ هُمْ ظَالِمُونَ‌( ۱۴ )

(۱۴) اور ہم نے نوح علیہ السّلام کو ان کی قوم کی طرف بھیجا اور وہ ان کے درمیان پچاس سال کم ایک ہزار سال رہے پھر قوم کو طوفان نے اپنی گرفت میں لے لیا کہ وہ لوگ ظالم تھے

۳۹۸

فَأَنْجَيْنَاهُ وَ أَصْحَابَ السَّفِينَةِ وَ جَعَلْنَاهَا آيَةً لِلْعَالَمِينَ‌( ۱۵ ) وَ إِبْرَاهِيمَ إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَ اتَّقُوهُ ذٰلِکُمْ

(۱۵) پھر ہم نے نوح علیہ السّلام کو اور ان کے ساتھ کشتی والوں کو نجات دے دی اور اسے عالمین کے لئے ایک نشانی قرار دے دیا (۱۶) اور ابراہیم کو یاد کرو جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ کی عبادت کرو اور اس سے ڈرو کہ اسی میں

خَيْرٌ لَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌( ۱۶ ) إِنَّمَا تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ أَوْثَاناً وَ تَخْلُقُونَ إِفْکاً إِنَّ الَّذِينَ تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ

تمہارے لئے بہتری ہے اگر تم کچھ جانتے ہو (۱۷) تم خدا کو چھوڑ کر صرف بتوں کی پرستش کرتے ہو اور اپنے پاس سے جھوٹ گڑھتے ہو یاد رکھو کہ خدا کے علاوہ جن کی بھی پرستش کرتے ہو وہ تمہارے

اللَّهِ لاَ يَمْلِکُونَ لَکُمْ رِزْقاً فَابْتَغُوا عِنْدَ اللَّهِ الرِّزْقَ وَ اعْبُدُوهُ وَ اشْکُرُوا لَهُ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ‌( ۱۷ ) وَ إِنْ تُکَذِّبُوا فَقَدْ

رزق کے مالک نہیں ہیں رزق خدا کے پاس تلاش کرو اور اسی کی عبادت کرو اسی کا شکریہ ادا کرو کہ تم سب اسی کی بارگاہ میں واپس لے جائے جاؤ گے

(۱۸) اور اگر تم تکذیب کرو گے تو تم

کَذَّبَ أُمَمٌ مِنْ قَبْلِکُمْ وَ مَا عَلَى الرَّسُولِ إِلاَّ الْبَلاَغُ الْمُبِينُ‌( ۱۸ ) أَ وَ لَمْ يَرَوْا کَيْفَ يُبْدِئُ اللَّهُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ

سے پہلے بہت سی قومیں یہ کام کرچکی ہیں اور رسول کی ذمہ داری تو صرف واضح طور پر پیغام کا پہنچا دینا ہے (۱۹) کیا ان لوگوں نے نہیں دیکھا کہ خدا کس طرح مخلوقات کو ایجاد کرتا ہے اور پھر دوبارہ واپس لے جاتا ہے

إِنَّ ذٰلِکَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ( ۱۹ ) قُلْ سِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَانْظُرُوا کَيْفَ بَدَأَ الْخَلْقَ ثُمَّ اللَّهُ يُنْشِئُ النَّشْأَةَ الْآخِرَةَ إِنَّ

یہ سب اللہ کے لئے بہت آسان ہے (۲۰) آپ کہہ دیجئے کہ تم لوگ زمین میں سیر کرو اور دیکھو کہ خدا نے کس طرح خلقت کا آغاز کیا ہے اس کے بعد وہی آخرت میں دوبارہ ایجاد کرے گا

اللَّهَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۲۰ ) يُعَذِّبُ مَنْ يَشَاءُ وَ يَرْحَمُ مَنْ يَشَاءُ وَ إِلَيْهِ تُقْلَبُونَ‌( ۲۱ ) وَ مَا أَنْتُمْ بِمُعْجِزِينَ

بیشک وہی ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے (۲۱) وہ جس پر چاہتا ہے عذاب کرتا ہے اور جس پر چاہتا ہے رحم کرتا ہے اور تم سب اسی کی طرف پلٹائے جاؤ گے (۲۲) اور تم

فِي الْأَرْضِ وَ لاَ فِي السَّمَاءِ وَ مَا لَکُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ مِنْ وَلِيٍّ وَ لاَ نَصِيرٍ( ۲۲ ) وَ الَّذِينَ کَفَرُوا بِآيَاتِ اللَّهِ وَ

زمین یا آسمان میں اسے عاجز کرسکنے والے نہیں ہو اور اس کے علاوہ تمہارا کوئی سرپرست یا مددگار بھی نہیں ہے (۲۳) اور جو لوگ خدا کی نشانیوں اور

لِقَائِهِ أُولٰئِکَ يَئِسُوا مِنْ رَحْمَتِي وَ أُولٰئِکَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۲۳ )

اس کی ملاقات کا انکار کرتے ہیں وہ میری رحمت سے مایوس ہیں اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے

۳۹۹

فَمَا کَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلاَّ أَنْ قَالُوا اقْتُلُوهُ أَوْ حَرِّقُوهُ فَأَنْجَاهُ اللَّهُ مِنَ النَّارِ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ‌( ۲۴ )

(۲۴) تو ان کی قوم کا جواب اس کے علاوہ کچھ نہ تھا کہ انہیں قتل کردو یا آگ میں جلا دو ...._ تو پروردگار نے انہیں اس آگ سے نجات دلادی بیشک اس میں بھی صاحبان ایمان کے لئے بہت سی نشانیاں پائی جاتی ہیں

وَ قَالَ إِنَّمَا اتَّخَذْتُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ أَوْثَاناً مَوَدَّةَ بَيْنِکُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ثُمَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَکْفُرُ بَعْضُکُمْ بِبَعْضٍ وَ

(۲۵) اور ابراہیم نے کہا کہ تم نے صرف زندگانی دنیا کی محبتوں کو برقرار رکھنے کے لئے خدا کو چھوڑ کر بتوں کو اختیار کرلیا ہے اس کے بعد روز قیامت تم میں سے ہر ایک دوسرے کا انکار کرے گا اور

يَلْعَنُ بَعْضُکُمْ بَعْضاً وَ مَأْوَاکُمُ النَّارُ وَ مَا لَکُمْ مِنْ نَاصِرِينَ‌( ۲۵ ) فَآمَنَ لَهُ لُوطٌ وَ قَالَ إِنِّي مُهَاجِرٌ إِلَى رَبِّي

ایک دوسرے پر لعنت کرے گا جب کہ تم سب کا انجام جہّنم ہوگا اور تمہارا کوئی مددگار نہ ہوگا (۲۶) پھر لوط ابراہیم پر ایمان لے آئے اور انہوں نے کہا کہ میں اپنے رب کی طرف ہجرت کررہا ہوں کہ

إِنَّهُ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۲۶ ) وَ وَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَ يَعْقُوبَ وَ جَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِ النُّبُوَّةَ وَ الْکِتَابَ وَ آتَيْنَاهُ أَجْرَهُ

وہی صاحب عزّت اور صاحب حکمت ہے (۲۷) اور ہم نے انہیں اسحاق اور یعقوب جیسی اولاد عطا کی اور پھر ان کی ذریت میں کتاب اور نبوت قرار دی اور انہیں

فِي الدُّنْيَا وَ إِنَّهُ فِي الْآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَ‌( ۲۷ ) وَ لُوطاً إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ إِنَّکُمْ لَتَأْتُونَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَکُمْ بِهَا

دنیا میں بھی ان کا اجر عطا کیا اور آخرت میں بھی ان کا شمار نیک کردار لوگوں میں ہوگا (۲۸) اور پھر لوط کو یاد کرو جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم لوگ ایسی بدکاری کررہے ہو جو سارے عالم میں تم سے پہلے

مِنْ أَحَدٍ مِنَ الْعَالَمِينَ‌( ۲۸ ) أَ إِنَّکُمْ لَتَأْتُونَ الرِّجَالَ وَ تَقْطَعُونَ السَّبِيلَ وَ تَأْتُونَ فِي نَادِيکُمُ الْمُنْکَرَ فَمَا کَانَ

کبھی کسی نے بھی نہیں کی ہے (۲۹) تم لوگ مذِدوں سے جنسی تعلّقات پیدا کررہے ہو اور راستے قطع کررہے ہو اور اپنی محفلوں میں برائیوں کو انجام دے رہے ہو تو ان کی قوم کے پاس اس کے علاوہ کوئی

جَوَابَ قَوْمِهِ إِلاَّ أَنْ قَالُوا ائْتِنَا بِعَذَابِ اللَّهِ إِنْ کُنْتَ مِنَ الصَّادِقِينَ‌( ۲۹ ) قَالَ رَبِّ انْصُرْنِي عَلَى الْقَوْمِ

جواب نہ تھا کہ اگر تم صادقین میں سے ہو تو وہ عذاب الٰہی لے آؤ جس کی خبر دے رہے ہو (۳۰) تو لوط نے کہا پروردگار تو اس

الْمُفْسِدِينَ‌( ۳۰ )

فساد پھیلانے والی قوم کے مقابلہ میں میری مدد فرما

۴۰۰