قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )6%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 153404 / ڈاؤنلوڈ: 6845
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

قُلْ إِنِّي أُمِرْتُ أَنْ أَعْبُدَ اللَّهَ مُخْلِصاً لَهُ الدِّينَ‌( ۱۱ ) وَ أُمِرْتُ لِأَنْ أَکُونَ أَوَّلَ الْمُسْلِمِينَ‌( ۱۲ ) قُلْ إِنِّي أَخَافُ

(۱۱) کہہ دیجئے کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں اخلاص عبادت کے ساتھ اللہ کی عبادت کروں (۱۲) اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں سب سے پہلا اطاعت گزار بن جاؤں (۱۳) کہہ دیجئے کہ میں گناہ کروں

إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ‌( ۱۳ ) قُلِ اللَّهَ أَعْبُدُ مُخْلِصاً لَهُ دِينِي‌( ۱۴ ) فَاعْبُدُوا مَا شِئْتُمْ مِنْ دُونِهِ قُلْ

تو مجھے بڑے سخت دن کے عذاب کا خوف ہے (۱۴) کہہ دیجئے کہ میں صرف اللہ کی عبادت کرتا ہوں اور اپنی عبادت میں مخلص ہوں (۱۵) اب تم جس کی چاہو عبادت کرو کہہ دیجئے کہ

إِنَّ الْخَاسِرِينَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنْفُسَهُمْ وَ أَهْلِيهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَلاَ ذٰلِکَ هُوَ الْخُسْرَانُ الْمُبِينُ‌( ۱۵ ) لَهُمْ مِنْ فَوْقِهِمْ

حقیقی خسارہ والے وہی ہیں جنہوں نے اپنے نفس اور اپنے اہل کو قیامت کے دن گھاٹے میں رکھا - آگاہ ہوجاؤ یہی کھلا ہوا خسارہ ہے (۱۶) ان کے لئے

ظُلَلٌ مِنَ النَّارِ وَ مِنْ تَحْتِهِمْ ظُلَلٌ ذٰلِکَ يُخَوِّفُ اللَّهُ بِهِ عِبَادَهُ يَا عِبَادِ فَاتَّقُونِ‌( ۱۶ ) وَ الَّذِينَ اجْتَنَبُوا الطَّاغُوتَ

اوپر سے جہنمّ کی آگ کے اوڑھنے ہوں گے اور نیچے سے بچھونے - یہی وہ بات ہے جس سے خدا اپنے بندوں کو ڈراتا ہے تو اے میرے بندو مجھ سے ڈرو

(۱۷) اور جن لوگوں نے ظالموں سے علیحدگی اختیار کی

أَنْ يَعْبُدُوهَا وَ أَنَابُوا إِلَى اللَّهِ لَهُمُ الْبُشْرَى فَبَشِّرْ عِبَادِ( ۱۷ ) الَّذِينَ يَسْتَمِعُونَ الْقَوْلَ فَيَتَّبِعُونَ أَحْسَنَهُ أُولٰئِکَ

کہ ان کی عبادت کریں اور خدا کی طرف متوجہ ہوگئے ان کے لئے ہماری طرف سے بشارت ہے لہذا پیغمبر آپ میرے بندوں کو بشارت دے دیجئے

(۱۸) جو باتوں کو سنتے ہیں اور جو بات اچھی ہوتی ہے اس کا اتباع کرتے ہیں یہی وہ لوگ

الَّذِينَ هَدَاهُمُ اللَّهُ وَأُولٰئِکَ هُمْ أُولُوا الْأَلْبَابِ‌( ۱۸ ) أَ فَمَنْ حَقَّ عَلَيْهِ کَلِمَةُ الْعَذَابِ أَفَأَنْتَ تُنْقِذُ مَنْ فِي النَّارِ( ۱۹ )

ہیں جنہیں خدا نے ہدایت دی ہے اور یہی وہ لوگ ہیں جو صاحبانِ عقل ہیں (۱۹) کیا جس شخص پر کلمہ عذاب ثابت ہوجائے اور کیا جو شخص جہنمّ میں چلا ہی جائے آپ اسے نکال سکتے ہیں

لٰکِنِ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ غُرَفٌ مِنْ فَوْقِهَاغُرَفٌ مَبْنِيَّةٌ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَاالْأَنْهَارُوَعْدَ اللَّهِ لاَيُخْلِفُ اللَّهُ الْمِيعَادَ( ۲۰ )

(۲۰) البتہ جن لوگوں نے اپنے پروردگار کا خوف پیدا کیا ان کے لئے جنّت کے غرفے ہیں اور ان کے غرفوں پر مزید غرفے ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی - یہ خدا کا وعدہ ہے اور خدا اپنے وعدہ کے خلاف نہیں کرتا ہے

أَ لَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ أَنْزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَسَلَکَهُ يَنَابِيعَ فِي الْأَرْضِ ثُمَّ يُخْرِجُ بِهِ زَرْعاً مُخْتَلِفاً أَلْوَانُهُ ثُمَّ يَهِيجُ

(۲۱) کیا تم نے نہیں دیکھا کہ خدا نے آسمان سے پانی نازل کیا ہے پھر اسے مختلف چشموں میں جاری کردیا ہے پھر اس کے ذریعہ مختلف رنگ کی زراعت پیدا کرتا ہے پھر وہ کھیتی سوکھ جاتی ہے

فَتَرَاهُ مُصْفَرّاً ثُمَّ يَجْعَلُهُ حُطَاماً إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَذِکْرَى لِأُولِي الْأَلْبَابِ( ۲۱ )

تو اسے زرد رنگ میں دیکھتے ہو پھر اسے بھوسا بنادیتا ہے ان تمام باتوں میں صاحبانِ عقل کے لئے یاددہانی اور نصیحت کا سامان پایا جاتا ہے

۴۶۱

أَ فَمَنْ شَرَحَ اللَّهُ صَدْرَهُ لِلْإِسْلاَمِ فَهُوَ عَلَى نُورٍ مِنْ رَبِّهِ فَوَيْلٌ لِلْقَاسِيَةِ قُلُوبُهُمْ مِنْ ذِکْرِ اللَّهِ أُولٰئِکَ فِي ضَلاَلٍ

(۲۲) کیا وہ شخص جس کے دل کو خدا نے اسلام کے لئے کشادہ کردیا ہے تو وہ اپنے پروردگار کی طرف سے نورانیت کا حامل ہے گمراہوں جیسا ہوسکتا ہے - افسوس ان لوگوں کے حال پر جن کے دل ذکر خدا کے لئے سخت ہوگئے ہیں تو وہ

مُبِينٍ‌( ۲۲ ) اللَّهُ نَزَّلَ أَحْسَنَ الْحَدِيثِ کِتَاباً مُتَشَابِهاً مَثَانِيَ تَقْشَعِرُّ مِنْهُ جُلُودُ الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ ثُمَّ تَلِينُ

کھلی ہوئی گمراہی میں مبتلا ہیں (۲۳) اللہ نے بہترین کلام اس کتاب کی شکل میں نازل کیا ہے جس کی آیتیں آپس میں ملتی جلتی ہیں اور بار بار دہرائی گئی ہیں کہ ان سے خوف خدا رکھنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں اس کے بعد

جُلُودُهُمْ وَ قُلُوبُهُمْ إِلَى ذِکْرِ اللَّهِ ذٰلِکَ هُدَى اللَّهِ يَهْدِي بِهِ مَنْ يَشَاءُ وَ مَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ( ۲۳ )

ان کے جسم اور دل یاد خدا کے لئے نرم ہوجاتے ہیں یہی اللہ کی واقعی ہدایت ہے وہ جس کو چاہتا ہے عطا فرمادیتا ہے اور جس کو وہ گمراہی میں چھوڑ دے اس کا کوئی ہدایت کرنے والا نہیں ہے

أَ فَمَنْ يَتَّقِي بِوَجْهِهِ سُوءَ الْعَذَابِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَ قِيلَ لِلظَّالِمِينَ ذُوقُوا مَا کُنْتُمْ تَکْسِبُونَ‌( ۲۴ ) کَذَّبَ الَّذِينَ

(۲۴) کیا وہ شخص جو روز قیامت بدترین عذاب کا بچاؤ اپنے چہرہ سے کرنے والا ہے نجات پانے والے کے برابر ہوسکتا ہے اور ظالمین سے تو یہی کہا جائے گا کہ اپنے کرتوت کا مزہ چکھو (۲۵) اور ان کّفار سے

مِنْ قَبْلِهِمْ فَأَتَاهُمُ الْعَذَابُ مِنْ حَيْثُ لاَ يَشْعُرُونَ‌( ۲۵ ) فَأَذَاقَهُمُ اللَّهُ الْخِزْيَ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ لَعَذَابُ الْآخِرَةِ

پہلے والوں نے بھی رسولوں علیہ السّلام کو جھٹلایا تو ان پر اس طرح سے عذاب وارد ہوگیا کہ انہیں اس کا شعور بھی نہیں تھا (۲۶) پھر خدا نے انہیں زندگی دنیا میں ذلّت کا مزہ چکھایا اور آخرت کا عذاب تو بہرحال

أَکْبَرُ لَوْ کَانُوا يَعْلَمُونَ‌( ۲۶ ) وَ لَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِي هٰذَا الْقُرْآنِ مِنْ کُلِّ مَثَلٍ لَعَلَّهُمْ يَتَذَکَّرُونَ‌( ۲۷ ) قُرْآناً

بہت بڑا ہے اگر انہیں معلوم ہوسکے (۲۷) اور ہم نے لوگوں کے لئے اس قرآن میں ہر طرح کی مثال بیان کردی ہے کہ شاید یہ عبرت اور نصیحت حاصل کرسکیں (۲۸) یہ عربی زبان کا قرآن ہے

عَرَبِيّاً غَيْرَ ذِي عِوَجٍ لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ‌( ۲۸ ) ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً رَجُلاً فِيهِ شُرَکَاءُ مُتَشَاکِسُونَ وَ رَجُلاً سَلَماً لِرَجُلٍ

جس میں کسی طرح کی کجی نہیں ہے شاید یہ لوگ اسی طرح تقویٰ اختیار کرلیں (۲۹) اللہ نے اس شخص کی مثال بیان کی ہے جس میں بہت سے جھگڑا کرنے والے شرکائ ہوں اور وہ شخص جو ایک ہی شخص کے سپرد ہوجائے کیا دونوں حالات کے اعتبار

هَلْ يَسْتَوِيَانِ مَثَلاً الْحَمْدُ لِلَّهِ بَلْ أَکْثَرُهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۲۹ ) إِنَّکَ مَيِّتٌ وَ إِنَّهُمْ مَيِّتُونَ‌( ۳۰ ) ثُمَّ إِنَّکُمْ يَوْمَ

سے ایک جیسے ہوسکتے ہیں ساری تعریف اللہ کے لئے ہے مگر ان کی اکثریت سمجھتی ہی نہیں ہے (۳۰) پیغمبر آپ کو بھی موت آنے والی ہے اور یہ سب مرجانے والے ہیں (۳۱) اس کے بعد تم سب روز

الْقِيَامَةِ عِنْدَ رَبِّکُمْ تَخْتَصِمُونَ‌( ۳۱ )

قیامت پروردگار کی بارگاہ میں اپنے جھگڑے پیش کرو گے

۴۶۲

فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ کَذَبَ عَلَى اللَّهِ وَ کَذَّبَ بِالصِّدْقِ إِذْ جَاءَهُ أَ لَيْسَ فِي جَهَنَّمَ مَثْوًى لِلْکَافِرِينَ‌( ۳۲ ) وَ الَّذِي

(۳۲) تو اس سے بڑا ظالم کون ہے جو خدا پر بہتان باندھے اور صداقت کے آجانے کے بعد اس کی تکذیب کرے تو کیاجہّنم میں کافرین کا ٹھکانا نہیں ہے (۳۳) اور جو شخص

جَاءَ بِالصِّدْقِ وَ صَدَّقَ بِهِ أُولٰئِکَ هُمُ الْمُتَّقُونَ‌( ۳۳ ) لَهُمْ مَا يَشَاءُونَ عِنْدَ رَبِّهِمْ ذٰلِکَ جَزَاءُ الْمُحْسِنِينَ‌( ۳۴ )

صداقت کا پیغام لے کر آیا اور جس نے اس کی تصدیق کی یہی لوگ درحقیقت صاحبانِ تقویٰ اور پرہیزگار ہیں (۳۴) ان کے لئے پروردگار کے یہاں وہ سب کچھ ہے جو وہ چاہتے ہیں اور یہی نیک عمل والوں کی جزا ہے

لِيُکَفِّرَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَسْوَأَ الَّذِي عَمِلُوا وَ يَجْزِيَهُمْ أَجْرَهُمْ بِأَحْسَنِ الَّذِي کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۳۵ ) أَ لَيْسَ اللَّهُ بِکَافٍ

(۳۵) تاکہ خدا ان برائیوں کو دور کردے جو ان سے سرزد ہوئی ہیں اور ان کا اجر ان کے اعمال سے بہتر طور پر عطا کرے (۳۶) کیا خدا اپنے بندوں کے لئے کافی نہیں ہے

عَبْدَهُ وَ يُخَوِّفُونَکَ بِالَّذِينَ مِنْ دُونِهِ وَ مَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ( ۳۶ ) وَ مَنْ يَهْدِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ مُضِلٍّ أَ

اور یہ لوگ آپ کو اس کے علاوہ دوسروں سے ڈراتے ہیں حالانکہ جس کو خدا گمراہی میں چھوڑ دے اس کا کوئی ہدایت کرنے والا نہیں ہے (۳۷) اور جس کو وہ ہدایت دیدے اس کا کوئی گمراہ کرنے والا نہیں ہے

لَيْسَ اللَّهُ بِعَزِيزٍ ذِي انْتِقَامٍ‌( ۳۷ ) وَ لَئِنْ سَأَلْتَهُمْ مَنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ لَيَقُولُنَّ اللَّهُ قُلْ أَ فَرَأَيْتُمْ مَا

کیا خدا سب سے زیادہ زبردست انتقام لینے والا نہیں ہے (۳۸) اور اگر آپ ان سے سوال کریں گے کہ زمین و آسمان کو کس نے پیدا کیا ہے تو کہیں گے کہ اللہ ...._ تو کہہ دیجئے کہ کیا تم نے ان سب کا حال دیکھا ہے

تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ إِنْ أَرَادَنِيَ اللَّهُ بِضُرٍّ هَلْ هُنَّ کَاشِفَاتُ ضُرِّهِ أَوْ أَرَادَنِي بِرَحْمَةٍ هَلْ هُنَّ مُمْسِکَاتُ رَحْمَتِهِ قُلْ

جن کی عبادت کرتے ہو کہ اگر خدا نقصان پہنچانے کا ارادہ کرلے تو کیا یہ اس نقصان کو روک سکتے ہیں یا اگر وہ رحمت کا ارادہ کرلے تو کیا یہ اس رحمت کو منع کرسکتے ہیں - آپ کہہ دیجئے کہ

حَسْبِيَ اللَّهُ عَلَيْهِ يَتَوَکَّلُ الْمُتَوَکِّلُونَ‌( ۳۸ ) قُلْ يَا قَوْمِ اعْمَلُوا عَلَى مَکَانَتِکُمْ إِنِّي عَامِلٌ فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ‌( ۳۹ )

میرے لئے میرا خدا کافی ہے اور بھروسہ کرنے والے اسی پر بھروسہ کرتے ہیں (۳۹) اور کہہ دیجئے کہ قوم والو تم اپنی جگہ پر عمل کرو اور میں اپنا عمل کررہا ہوں اس کے بعد عنقریب تمہیں سب کا حال معلوم ہوجائے گا

مَنْ يَأْتِيهِ عَذَابٌ يُخْزِيهِ وَ يَحِلُّ عَلَيْهِ عَذَابٌ مُقِيمٌ‌( ۴۰ )

(۴۰) کہ کس کے پاس رسوا کرنے والا عذاب آتا ہے اور کس پر ہمیشہ رہنے والا عذاب نازل ہوتا ہے

۴۶۳

إِنَّا أَنْزَلْنَا عَلَيْکَ الْکِتَابَ لِلنَّاسِ بِالْحَقِّ فَمَنِ اهْتَدَى فَلِنَفْسِهِ وَ مَنْ ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا وَ مَا أَنْتَ عَلَيْهِمْ

(۴۱) ہم نے اس کتاب کو آپ کے پاس لوگوں کی ہدایت کے لئے حق کے ساتھ نازل کیا ہے اب جو ہدایت حاصل کرلے گا وہ اپنے فائدہ کے لئے کرے گا اور جو گمراہ ہوجائے گا وہ بھی اپنا ہی نقصان کرے گا اور

بِوَکِيلٍ‌( ۴۱ ) اللَّهُ يَتَوَفَّى الْأَنْفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَ الَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا فَيُمْسِکُ الَّتِي قَضَى عَلَيْهَا الْمَوْتَ وَ

آپ ان کے ذمہ دار نہیں ہیں (۴۲) اللہ ہی ہے جو روحوں کو موت کے وقت اپنی طرف بلالیتا ہے اور جو نہیں مرتے ہیں ان کی روحوں کو بھی نیند کے وقت طلب کرلیتا ہے اور پھر جس کی موت کا فیصلہ کرلیتا ہے اس کی روح کو روک لیتا ہے اور

يُرْسِلُ الْأُخْرَى إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَکَّرُونَ‌( ۴۲ ) أَمِ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ شُفَعَاءَ قُلْ

دوسری روحوں کو ایک مقررہ مدّت کے لئے آزاد کردیتا ہے - اس بات میں صاحبان فکر و نظر کے لئے بہت سی نشانیاں پائی جاتی ہیں (۴۳) کیا ان لوگوں نے خدا کو چھوڑ کر سفارش کرنے والے اختیار کرلئے ہیں تو آپ کہہ دیجئے کہ

أَ وَ لَوْ کَانُوا لاَ يَمْلِکُونَ شَيْئاً وَ لاَ يَعْقِلُونَ‌( ۴۳ ) قُلْ لِلَّهِ الشَّفَاعَةُ جَمِيعاً لَهُ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ ثُمَّ إِلَيْهِ

ایسا کیوں ہے چاہے یہ لوگ کوئی اختیار نہ رکھتے ہوں اور کسی طرح کی بھی عقل نہ رکھتے ہوں (۴۴) کہہ دیجئے کہ شفاعت کا تمام تراختیار اللہ کے ہاتھوں میں ہے اسی کے پاس زمین و آسمان کا سارا اقتدار ہے اور اس کے بعد تم بھی

تُرْجَعُونَ‌( ۴۴ ) وَ إِذَا ذُکِرَ اللَّهُ وَحْدَهُ اشْمَأَزَّتْ قُلُوبُ الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ وَ إِذَا ذُکِرَ الَّذِينَ مِنْ دُونِهِ إِذَا

اسی کی بارگاہ میں پلٹائے جاؤ گے (۴۵) اور جب ان کے سامنے خدائے یکتا کا ذکر آتا ہے تو جن کا ایمان آخرت پر نہیں ہے ان کے دل متنفر ہوجاتے ہیں اور جب اس کے علاوہ کسی اور کا ذکر آتا ہے

هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ‌( ۴۵ ) قُلِ اللَّهُمَّ فَاطِرَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ عَالِمَ الْغَيْبِ وَ الشَّهَادَةِ أَنْتَ تَحْکُمُ بَيْنَ عِبَادِکَ فِي

تو خوش ہوجاتے ہیں (۴۶) اب آپ کہئے کہ اے پروردگار اے زمین و آسمان کے خلق کرنے والے اور حاضر و غائب کے جاننے والے تو ہی اپنے بندوں کے درمیان ان مسائل کا فیصلہ کرسکتا ہے جن میں

مَا کَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ‌( ۴۶ ) وَ لَوْ أَنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا مَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعاً وَ مِثْلَهُ مَعَهُ لاَفْتَدَوْا بِهِ مِنْ سُوءِ

یہ آپس میں اختلاف کررہے ہیں (۴۷) اور اگر ظلم کرنے والوں کو زمین کی تمام کائنات مل جائے اور اتنا ہی اور بھی مل جائے تو بھی یہ روزِ قیامت کے

الْعَذَابِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَ بَدَا لَهُمْ مِنَ اللَّهِ مَا لَمْ يَکُونُوا يَحْتَسِبُونَ‌( ۴۷ )

بدترین عذاب کے بدلہ میں سب دے دیں گے لیکن ان کے لئے خدا کی طرف سے وہ سب بہرحال ظاہر ہوگا جس کا یہ وہم و گمان بھی نہیں رکھتے تھے

۴۶۴

وَ بَدَا لَهُمْ سَيِّئَاتُ مَا کَسَبُوا وَ حَاقَ بِهِمْ مَا کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۴۸ ) فَإِذَا مَسَّ الْإِنْسَانَ ضُرٌّ دَعَانَا ثُمَّ إِذَا

(۴۸) اور ان کی ساری بدکرداریاں ان پر واضح ہوجائیں گی اور انہیں وہی بات اپنے گھیرے میں لے لے گی جس کا یہ مذاق اڑایا کرتے تھے (۴۹) پھر جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو ہمیں پکارتا ہے اور اس کے بعد جب

خَوَّلْنَاهُ نِعْمَةً مِنَّا قَالَ إِنَّمَا أُوتِيتُهُ عَلَى عِلْمٍ بَلْ هِيَ فِتْنَةٌ وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۴۹ ) قَدْ قَالَهَا الَّذِينَ مِنْ

ہم کوئی نعمت دیدیتے ہیں تو کہتا ہے کہ یہ تو مجھے میرے علم کے زور پر دی گئی ہے حالانکہ یہ ایک آزمائش ہے اور اکثر لوگ اس کا علم نہیں رکھتے ہیں

(۵۰) ان سے پہلے والوں نے بھی یہی کہا تھا

قَبْلِهِمْ فَمَا أَغْنَى عَنْهُمْ مَا کَانُوا يَکْسِبُونَ‌( ۵۰ ) فَأَصَابَهُمْ سَيِّئَاتُ مَا کَسَبُوا وَ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْ هٰؤُلاَءِ

تو وہ کچھ ان کے کام نہیں آیا جسے وہ حاصل کررہے تھے (۵۱) بلکہ ان کے اعمال کے برے اثرات ان تک پہنچ گئے اور ان کفاّر میں سے بھی جو لوگ ظلم کرنے والے ہیں

سَيُصِيبُهُمْ سَيِّئَاتُ مَا کَسَبُوا وَ مَا هُمْ بِمُعْجِزِينَ‌( ۵۱ ) أَ وَ لَمْ يَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَشَاءُ وَ يَقْدِرُ

ان تک ان کے اعمال کے اِرے اثرت پہنچیں گے اور وہ خدا کو عاجز نہیں کرسکتے ہیں (۵۲) کیا انہیں یہ نہیں معلوم ہے کہ اللہ ہی جس کے رزق کو چاہتا ہے وسیع کردیتا ہے اور جس کے رزق کو چاہتا ہے تنگ کردیتا ہے.

إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ‌( ۵۲ ) قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ لاَ تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ إِنَّ

ان معاملات میں صاحبان ایمان کے لئے بہت سی نشانیاں پائی جاتی ہیں (۵۳) پیغمبر آپ پیغام پہنچادیجئے کہ اے میرے بندو جنہوں نے اپنے نفس پر زیادتی کی ہے رحمت خدا سے مایوس نہ ہونا

اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعاً إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ‌( ۵۳ ) وَ أَنِيبُوا إِلَى رَبِّکُمْ وَ أَسْلِمُوا لَهُ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَکُمُ

اللہ تمام گناہوں کا معاف کرنے والا ہے اور وہ یقینا بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربان ہے (۵۴) اور تم سب اپنے پروردگار کی طرف رجوع کرو اور اس کے لئے سراپا تسلیم ہوجاؤ قبل اس کے کہ

الْعَذَابُ ثُمَّ لاَ تُنْصَرُونَ‌( ۵۴ ) وَ اتَّبِعُوا أَحْسَنَ مَا أُنْزِلَ إِلَيْکُمْ مِنْ رَبِّکُمْ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَکُمُ الْعَذَابُ بَغْتَةً وَ

تم تک عذاب آجائے تو پھر تمہاری مدد نہیں کی جاسکتی ہے (۵۵) اور تمہارے رب کی طرف سے جو بہترین قانون نازل کیا گیا ہے اس کا اتباع کرو قبل اس کے کہ تم تک اچانک عذاب آجائے

أَنْتُمْ لاَ تَشْعُرُونَ‌( ۵۵ ) أَنْ تَقُولَ نَفْسٌ يَا حَسْرَتَا عَلَى مَا فَرَّطْتُ فِي جَنْبِ اللَّهِ وَ إِنْ کُنْتُ لَمِنَ السَّاخِرِينَ‌( ۵۶ )

اور تمہیں اس کا شعور بھی نہ ہو (۵۶) پھر تم میں سے کوئی نفس یہ کہنے لگے کہ ہائے افسوس کہ میں نے خدا کے حق میں بڑی کوتاہی کی ہے اور میں مذاق اڑانے والوں میں سے تھا

۴۶۵

أَوْ تَقُولَ لَوْ أَنَّ اللَّهَ هَدَانِي لَکُنْتُ مِنَ الْمُتَّقِينَ‌( ۵۷ ) أَوْ تَقُولَ حِينَ تَرَى الْعَذَابَ لَوْ أَنَّ لِي کَرَّةً فَأَکُونَ مِنَ

(۵۷) یا یہ کہنے لگے کہ اگر خدا مجھے ہدایت دے دیتا تو میں بھی صاحبانِ تقویٰ میں سے ہوجاتا (۵۸) یا عذاب کے دیکھنے کے بعد یہ کہنے لگے کہ اگر مجھے دوبارہ واپس جانے کا موقع مل جائے تو میں

الْمُحْسِنِينَ‌( ۵۸ ) بَلَى قَدْ جَاءَتْکَ آيَاتِي فَکَذَّبْتَ بِهَا وَ اسْتَکْبَرْتَ وَ کُنْتَ مِنَ الْکَافِرِينَ‌( ۵۹ ) وَ يَوْمَ

نیک کردار لوگوں میں سے ہوجاؤں گا (۵۹) ہاں ہاں تیرے پاس میری آیتیں آئی تھیں تو تو نے انہیں جھٹلادیا اور تکبر سے کام لیا اور کافروں میں سے ہوگیا (۶۰) اور تم روزِ قیامت

الْقِيَامَةِ تَرَى الَّذِينَ کَذَبُوا عَلَى اللَّهِ وُجُوهُهُمْ مُسْوَدَّةٌ أَ لَيْسَ فِي جَهَنَّمَ مَثْوًى لِلْمُتَکَبِّرِينَ‌( ۶۰ ) وَ يُنَجِّي اللَّهُ

دیکھو گے کہ جن لوگوں نے اللہ پر بہتان باندھا ہے ان کے چہرے سیاہ ہوگئے ہیں اور کیا جہّنم میں تکبر کرنے والوں کا ٹھکانا نہیں ہے (۶۱) اور خدا

الَّذِينَ اتَّقَوْا بِمَفَازَتِهِمْ لاَ يَمَسُّهُمُ السُّوءُ وَلاَهُمْ يَحْزَنُونَ‌( ۶۱ ) اللَّهُ خَالِقُ کُلِّ شَيْ‌ءٍ وَ هُوَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ وَکِيلٌ‌( ۶۲ )

صاحبانِ تقویٰ کو ان کی کامیابی کے سبب نجات دے دے گاکہ کوئی برائی انہیں چھو بھی نہ سکے گی اور نہ انہیں کوئی رنج لاحق ہوگا (۶۲) اللہ ہی ہر شے کا خالق ہے اور وہی ہر چیز کی نگرانی کرنے والا ہے

لَهُ مَقَالِيدُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ الَّذِينَ کَفَرُوا بِآيَاتِ اللَّهِ أُولٰئِکَ هُمُ الْخَاسِرُونَ‌( ۶۳ ) قُلْ أَ فَغَيْرَ اللَّهِ تَأْمُرُونِّي

(۶۳) زمین و آسمان کی تمام کنجیاں اسی کے پاس ہیں اور جن لوگوں نے اس کی آیتوں کا انکار کیا وہی خسارہ میں رہنے والے ہیں (۶۴) آپ کہہ دیجئے کہ اے جاہلو کیا

أَعْبُدُ أَيُّهَا الْجَاهِلُونَ‌( ۶۴ ) وَ لَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْکَ وَ إِلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِکَ لَئِنْ أَشْرَکْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُکَ وَ

تم مجھے اس بات کا حکم دیتے ہو کہ میں غیر خدا کی عبادت کرنے لگوں (۶۵) اور یقینا تمہاری طرف اور تم سے پہلے والوں کی طرف یہی وحی کی گئی ہے کہ اگر تم شرک اختیار کرو گے تو تمہارے تمام اعمال برباد کردیئے جائیں گے

لَتَکُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ‌( ۶۵ ) بَلِ اللَّهَ فَاعْبُدْ وَ کُنْ مِنَ الشَّاکِرِينَ‌( ۶۶ ) وَ مَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ وَ الْأَرْضُ

اور تمہارا شمار گھاٹے والوں میں ہوجائے گا (۶۶) تم صرف اللہ کی عبادت کرو اور اس کے شکر گزار بندوں میں ہوجاؤ (۶۷) اور ان لوگوں نے واقعا اللہ کی قدر نہیں کی ہے جب کہ روزِ قیامت تمام زمین اسی کی

جَمِيعاً قَبْضَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَ السَّمَاوَاتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِينِهِ سُبْحَانَهُ وَ تَعَالَى عَمَّا يُشْرِکُونَ‌( ۶۷ )

مٹھی میں ہوگی اور سارے آسمان اسی کے ہاتھ میں لپٹے ہوئے ہوں گے وہ پاک و بے نیاز ہے اور جن چیزوں کو یہ اس کا شریک بناتے ہیں ان سے بلند و بالاتر ہے

۴۶۶

وَ نُفِخَ فِي الصُّورِ فَصَعِقَ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَنْ فِي الْأَرْضِ إِلاَّ مَنْ شَاءَ اللَّهُ ثُمَّ نُفِخَ فِيهِ أُخْرَى فَإِذَا هُمْ قِيَامٌ

(۶۸) اور جب صور پھونکا جائے گا تو زمین و آسمان کی تمام مخلوقات بیہوش ہوکر گر پڑیں گی علاوہ ان کے جنہیں خدا بچانا چاہے - اس کے بعد پھر دوبارہ پھونکا جائے گا تو سب کھڑے

يَنْظُرُونَ‌( ۶۸ ) وَ أَشْرَقَتِ الْأَرْضُ بِنُورِ رَبِّهَا وَ وُضِعَ الْکِتَابُ وَ جِي‌ءَ بِالنَّبِيِّينَ وَ الشُّهَدَاءِ وَ قُضِيَ بَيْنَهُمْ

ہوکر دیکھنے لگیں گے (۶۹) اور زمین اپنے رب کے نور سے جگمگا اٹھے گی اور اعمال کی کتاب رکھ دی جائے گی اور انبیائ علیہ السّلام اور شہدائ کو لایا جائے گا اور ان کے درمیان

بِالْحَقِّ وَ هُمْ لاَ يُظْلَمُونَ‌( ۶۹ ) وَ وُفِّيَتْ کُلُّ نَفْسٍ مَا عَمِلَتْ وَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَا يَفْعَلُونَ‌( ۷۰ ) وَ سِيقَ الَّذِينَ

حق و انصاف کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا اور کسی پر ظلم نہیں کیا جائے گا (۷۰) اور پھر ہر نفس کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور وہ سب کے اعمال سے پورے طور سے باخبر ہے (۷۱) اور کفر اختیار کرنے

کَفَرُوا إِلَى جَهَنَّمَ زُمَراً حَتَّى إِذَا جَاءُوهَا فُتِحَتْ أَبْوَابُهَا وَ قَالَ لَهُمْ خَزَنَتُهَا أَ لَمْ يَأْتِکُمْ رُسُلٌ مِنْکُمْ يَتْلُونَ عَلَيْکُمْ

والوں کو گروہ در گروہ جہّنم کی طرف ہنکایا جائے گا یہاں تک کہ اس کے سامنے پہنچ جائیں گے تو اس کے دروازے کھول دیئے جائیں گے اور اس کے خازن سوال کریں گے کیا تمہارے پاس رسول نہیں آئے تھے جو

آيَاتِ رَبِّکُمْ وَ يُنْذِرُونَکُمْ لِقَاءَ يَوْمِکُمْ هٰذَا قَالُوا بَلَى وَ لٰکِنْ حَقَّتْ کَلِمَةُ الْعَذَابِ عَلَى الْکَافِرِينَ‌( ۷۱ ) قِيلَ

آیات رب کی تلاوت کرتے اور تمہیں آج کے دن کی ملاقات سے ڈراتے تو سب کہیں گے کہ بیشک رسول آئے تھے لیکن کافرین کے حق میں کلمئہ عذاب بہرحال ثابت ہوچکا ہے (۷۲) تو کہا جائے گا

ادْخُلُوا أَبْوَابَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا فَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَکَبِّرِينَ‌( ۷۲ ) وَ سِيقَ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ إِلَى الْجَنَّةِ زُمَراً حَتَّى

کہ اب جہّنم کے دروازوں سے داخل ہوجاؤ اور اسی میں ہمیشہ ہمیشہ رہو کہ تکبّر کرنے والوں کا بہت اِرا ٹھکانا ہوتا ہے (۷۳) اور جن لوگوں نے اپنے رب کا تقویٰ اختیار کیا انہیں جنّت کی طرف گروہ در گروہ لے جایا جائے گا

إِذَا جَاءُوهَا وَ فُتِحَتْ أَبْوَابُهَا وَ قَالَ لَهُمْ خَزَنَتُهَا سَلاَمٌ عَلَيْکُمْ طِبْتُمْ فَادْخُلُوهَا خَالِدِينَ‌( ۷۳ ) وَ قَالُوا الْحَمْدُ

یہاں تک کہ جب اس کے قریب پہنچیں گے اور اس کے دروازے کھول دیئے جائیں گے تو اس کے خزانہ دار کہیں گے کہ تم پر ہمارا سلام ہو تم پاک و پاکیزہ ہو لہٰذا ہمیشہ کے لئے جنت میں داخل ہوجاؤ (۷۴) اور وہ کہیں گے کہ شکر

لِلَّهِ الَّذِي صَدَقَنَا وَعْدَهُ وَ أَوْرَثَنَا الْأَرْضَ نَتَبَوَّأُ مِنَ الْجَنَّةِ حَيْثُ نَشَاءُ فَنِعْمَ أَجْرُ الْعَامِلِينَ‌( ۷۴ )

خدا ہے کہ اس نے ہم سے کئے ہوئے اپنے وعدہ کو سچ کر دکھایا ہے اور ہمیں اپنی زمین کا وارث بنادیا ہے کہ جنت میں جہاں چاہیں آرام کریں اور بیشک یہ عمل کرنے والوں کا بہترین اجر ہے

۴۶۷

وَتَرَى الْمَلاَئِکَةَحَافِّينَ مِنْ حَوْلِ الْعَرْشِ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِرَبِّهِمْ وَقُضِيَ بَيْنَهُمْ بِالْحَقِّ وَقِيلَ الْحَمْدُلِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۷۵ )

(۷۵) اور تم دیکھو گے کہ ملائکہ عرش الہٰی کے گرد گھیرا ڈالے ہوئے اپنے رب کی حمد کی تسبیح کررہے ہیں اور لوگوں کے درمیان حق و انصاف کے ساتھ فیصلہ کردیا جائے گا اور ہر طرف ایک ہی آواز ہوگی کہ الحمدللہ رب العالمین

( سورة غافر)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

حم‌( ۱ ) تَنْزِيلُ الْکِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ‌( ۲ ) غَافِرِ الذَّنْبِ وَ قَابِلِ التَّوْبِ شَدِيدِ الْعِقَابِ ذِي الطَّوْلِ لاَ

(۱) حم (۲) یہ خدائے عزیز و علیم کی طرف سے نازل کی ہوئی کتاب ہے (۳) وہ گناہوں کا بخشنے والا, توبہ کا قبول کرنے والا, شدید عذاب کرنے والا اور صاحب فضل و کرم ہے - اس کے علاوہ دوسرا خدا نہیں ہے

إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ إِلَيْهِ الْمَصِيرُ( ۳ ) مَا يُجَادِلُ فِي آيَاتِ اللَّهِ إِلاَّ الَّذِينَ کَفَرُوا فَلاَ يَغْرُرْکَ تَقَلُّبُهُمْ فِي الْبِلاَدِ( ۴ )

اور سب کی بازگشت اسی کی طرف ہے (۴) اللہ کی نشانیوں میں صرف وہ جھگڑا کرتے ہیں جو کافر ہوگئے ہیں لہٰذا ان کا مختلف شہروں میں چکر لگانا تمہیں دھوکہ میں نہ ڈال دے

کَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ وَ الْأَحْزَابُ مِنْ بَعْدِهِمْ وَ هَمَّتْ کُلُّ أُمَّةٍ بِرَسُولِهِمْ لِيَأْخُذُوهُ وَ جَادَلُوا بِالْبَاطِلِ

(۵) ان سے پہلے بھی نوح علیہ السّلام کی قوم اور اس کے بعد والے گروہوں نے رسولوں کی تکذیب کی ہے اور ہر امت نے اپنے رسول کے بارے میں یہ ارادہ کیا ہے کہ اسے گرفتار کرلیں اور باطل کا سہارا لے کر جھگڑا کیا ہے

لِيُدْحِضُوا بِهِ الْحَقَّ فَأَخَذْتُهُمْ فَکَيْفَ کَانَ عِقَابِ‌( ۵ ) وَ کَذٰلِکَ حَقَّتْ کَلِمَةُ رَبِّکَ عَلَى الَّذِينَ کَفَرُوا أَنَّهُمْ

کہ حق کو اُ کھاڑ کر پھینک دیں تو ہم نے بھی انہیں اپنی گرفت میں لے لیا تو تم نے دیکھا کہ ہمارا عذاب کیسا تھا (۶) اور اسی طرح تمہارے پروردگار کا عذاب کافروں پر ثابت ہوچکا ہے

أَصْحَابُ النَّارِ( ۶ ) الَّذِينَ يَحْمِلُونَ الْعَرْشَ وَ مَنْ حَوْلَهُ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَ يُؤْمِنُونَ بِهِ وَ يَسْتَغْفِرُونَ لِلَّذِينَ

کہ و ہ جہّنم میں جانے والے ہیں (۷) جو فرشتے عرش الہٰی کو اٹھائے ہوئے ہیں اور جو اس کے گرد معین ہیں سب حمد خدا کی تسبیح کررہے ہیں اور اسی پر ایمان رکھتے ہیں اور صاحبانِ ایمان کے لئے استغفار کررہے ہیں

آمَنُوا رَبَّنَا وَسِعْتَ کُلَّ شَيْ‌ءٍ رَحْمَةً وَ عِلْماً فَاغْفِرْ لِلَّذِينَ تَابُوا وَ اتَّبَعُوا سَبِيلَکَ وَ قِهِمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ‌( ۷ )

کہ خدایا تیری رحمت اور تیرا علم ہر شے پر محیط ہے لہذا ان لوگوں کو بخش دے جنہوں نے توبہ کی ہے اور تیرے راستہ کا اتباع کیا ہے اور انہیں جہّنم کے عذاب سے بچالے

۴۶۸

رَبَّنَا وَ أَدْخِلْهُمْ جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي وَعَدْتَهُمْ وَ مَنْ صَلَحَ مِنْ آبَائِهِمْ وَ أَزْوَاجِهِمْ وَ ذُرِّيَّاتِهِمْ إِنَّکَ أَنْتَ الْعَزِيزُ

(۸) پروردگار انہیں اور ان کے باپ داداً ازواج اور اولاد میں سے جو نیک اور صالح افراد ہیں ان کو ہمیشہ رہنے والے باغات میں داخل فرما جن کا تونے ان سے وعدہ کیا ہے کہ بیشک تو سب پر غالب اور

الْحَکِيمُ‌( ۸ ) وَ قِهِمُ السَّيِّئَاتِ وَ مَنْ تَقِ السَّيِّئَاتِ يَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِمْتَهُ وَ ذٰلِکَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ‌( ۹ ) إِنَّ الَّذِينَ

صاحبِ حکمت ہے (۹) اور انہیں برائیوں سے محفوظ فرما کہ آج جن لوگوں کو تو نے برائیوں سے بچالیا گویا ان ہی پر رحم کیا ہے اور یہ بہت بڑی کامیابی ہے (۱۰) بیشک جن لوگوں

کَفَرُوا يُنَادَوْنَ لَمَقْتُ اللَّهِ أَکْبَرُ مِنْ مَقْتِکُمْ أَنْفُسَکُمْ إِذْ تُدْعَوْنَ إِلَى الْإِيمَانِ فَتَکْفُرُونَ‌( ۱۰ ) قَالُوا رَبَّنَا أَمَتَّنَا

نے کفر اختیار کیا ان سے روزِ قیامت پکار کر کہا جائے گا کہ تم خود جس قدر اپنی جان سے بیزار ہو خدا کی ناراضگی اس سے کہیں زیادہ بڑی ہے کہ تم کو ایمان کی طرف دعوت دی جاتی تھی اور تم کفر اختیار کرلیتے تھے (۱۱) وہ لوگ کہیں گے پروردگار تو نے ہمیں دو مرتبہ موت

اثْنَتَيْنِ وَ أَحْيَيْتَنَا اثْنَتَيْنِ فَاعْتَرَفْنَا بِذُنُوبِنَا فَهَلْ إِلَى خُرُوجٍ مِنْ سَبِيلٍ‌( ۱۱ ) ذٰلِکُمْ بِأَنَّهُ إِذَا دُعِيَ اللَّهُ وَحْدَهُ

دی اور دو مرتبہ زندگی عطا کی تو اب ہم نے اپنے گناہوں کا اقرار کرلیا ہے تو کیا اس سے بچ نکلنے کی کوئی سبیل ہے (۱۲) یہ سب اس لئے ہے کہ جب خدائے واحد کا نام لیا گیا تو

کَفَرْتُمْ وَ إِنْ يُشْرَکْ بِهِ تُؤْمِنُوا فَالْحُکْمُ لِلَّهِ الْعَلِيِّ الْکَبِيرِ( ۱۲ ) هُوَ الَّذِي يُرِيکُمْ آيَاتِهِ وَ يُنَزِّلُ لَکُمْ مِنَ السَّمَاءِ

تم لوگوں نے کفر اختیار کیا اور جب شرک کی بات کی گئی تو تم نے فورا مان لیا تو اب فیصلہ صرف خدائے بلند و بزرگ کے ہاتھ میں ہے (۱۳) وہی وہ ہے جو تمہیں اپنی نشانیاں دکھلاتا ہے اور تمہارے لئے آسمان سے رزق نازل کرتا ہے

رِزْقاً وَ مَا يَتَذَکَّرُ إِلاَّ مَنْ يُنِيبُ‌( ۱۳ ) فَادْعُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ وَ لَوْ کَرِهَ الْکَافِرُونَ‌( ۱۴ ) رَفِيعُ الدَّرَجَاتِ

اور اس سے وہی نصیحت حاصل کرتا ہے جو اس کی طرف رجوع کرتا ہے (۱۴) لہٰذا تم خالص عبادت کے ساتھ خدا کو پکارو چاہے کافرین کو یہ کتنا ہی ناگوار کیوں نہ ہو (۱۵) وہ خدا بلند درجات

ذُو الْعَرْشِ يُلْقِي الرُّوحَ مِنْ أَمْرِهِ عَلَى مَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ لِيُنْذِرَ يَوْمَ التَّلاَقِ‌( ۱۵ ) يَوْمَ هُمْ بَارِزُونَ لاَ يَخْفَى

کا مالک اور صاحبِ عرش ہے وہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے اپنے حکم سے وحی کو نازل کرتا ہے تاکہ ملاقات کے دن سے لوگوں کو ڈرائے (۱۶) جس دن سب نکل کر سامنے آجائیں گے اور خدا پر کوئی بات مخفی

عَلَى اللَّهِ مِنْهُمْ شَيْ‌ءٌ لِمَنِ الْمُلْکُ الْيَوْمَ لِلَّهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ( ۱۶ )

نہیں رہ جائے گی - آج کس کا ملک ہے بس خدائے واحد و قہار کا ملک ہے

۴۶۹

الْيَوْمَ تُجْزَى کُلُّ نَفْسٍ بِمَا کَسَبَتْ لاَ ظُلْمَ الْيَوْمَ إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ‌( ۱۷ ) وَ أَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الْآزِفَةِ إِذِ الْقُلُوبُ

(۱۷) آج ہرنفس کو اس کے کئے کا بدلہ دیا جائے گا اور آج کسی طرح کا ظلم نہ ہوسکے گا بیشک اللہ بہت جلد حساب کرنے والا ہے (۱۸) اور پیغمبر انہیں آنے والے دن کے عذاب سے

لَدَى الْحَنَاجِرِکَاظِمِينَ مَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ حَمِيمٍ وَلاَشَفِيعٍ يُطَاعُ‌( ۱۸ ) يَعْلَمُ خَائِنَةَ الْأَعْيُنِ وَ مَا تُخْفِي الصُّدُورُ( ۱۹ )

ڈرائیے جب دم گھٹ گھٹ کر دل منہ کے قریب آجائیں گے اور ظالمین کے لئے نہ کوئی دوست ہوگا اور نہ سفارش کرنے والا جس کی بات سن لی جائے

(۱۹) وہ خدا نگاہوں کی خیانت کو بھی جانتا ہے اور دلوں کے حُھپے ہوئے بھیدوں سے بھی باخبر ہے

وَ اللَّهُ يَقْضِي بِالْحَقِّ وَ الَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ دُونِهِ لاَ يَقْضُونَ بِشَيْ‌ءٍ إِنَّ اللَّهَ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ( ۲۰ ) أَ وَ لَمْ

(۲۰) وہ حق کے ساتھ فیصلہ کرتا ہے اور اس کو چھوڑ کر یہ جن کی عبادت کرتے ہیں وہ تو کوئی فیصلہ بھی نہیں کرسکتے ہیں بیشک اللہ سب کی سننے والا اور سب کچھ دیکھنے والا ہے (۲۱) کیا ان لوگوں

يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنْظُرُوا کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ کَانُوا مِنْ قَبْلِهِمْ کَانُوا هُمْ أَشَدَّ مِنْهُمْ قُوَّةً وَ آثَاراً فِي الْأَرْضِ

نے زمین میں سیرنہیں کی کہ دیکھتے کہ ان سے پہلے والوں کا انجام کیا ہوا ہے جو ان سے زیادہ زبردست قوت رکھنے والے تھے اور زمین میں آثار کے مالک تھے

فَأَخَذَهُمُ اللَّهُ بِذُنُوبِهِمْ وَ مَا کَانَ لَهُمْ مِنَ اللَّهِ مِنْ وَاقٍ‌( ۲۱ ) ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ کَانَتْ تَأْتِيهِمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَکَفَرُوا

پھر خدا نے انہیں ان کے گناہوں کی گرفت میں لے لیا اور اللہ کے مقابلہ میں ان کا کوئی بچانے والا نہیں تھا (۲۲) یہ سب اس لئے ہوا کہ ان کے پاس رسول کِھلی ہوئی نشانیاں لے کر آتے تھے تو انہوں نے انکار کردیا تو

فَأَخَذَهُمُ اللَّهُ إِنَّهُ قَوِيٌّ شَدِيدُ الْعِقَابِ‌( ۲۲ ) وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسَى بِآيَاتِنَا وَ سُلْطَانٍ مُبِينٍ‌( ۲۳ ) إِلَى فِرْعَوْنَ وَ

پھر خدا نے بھی انہیں اپنی گرفت میں لے لیا کہ وہ بہت قوت والا اور سخت عذاب کرنے والا ہے (۲۳) اور ہم نے موسٰی علیہ السّلام کو اپنی نشانیوں اور روشن دلیل کے ساتھ بھیجا ہے (۲۴) فرعون ًہامان اور

هَامَانَ وَ قَارُونَ فَقَالُوا سَاحِرٌ کَذَّابٌ‌( ۲۴ ) فَلَمَّا جَاءَهُمْ بِالْحَقِّ مِنْ عِنْدِنَا قَالُوا اقْتُلُوا أَبْنَاءَ الَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ وَ

قارون کی طرف تو ان سب نے کہہ دیا کہ یہ جادوگر اور جھوٹے ہیں (۲۵) تو پھر اس کے بعد جب وہ ہماری طرف سے حق لے کر آئے تو ان لوگوں نے کہہ دیا کہ جو ان پر ایمان لے آئیں ان کے لڑکوں کو قتل کردو

اسْتَحْيُوا نِسَاءَهُمْ وَ مَا کَيْدُ الْکَافِرِينَ إِلاَّ فِي ضَلاَلٍ‌( ۲۵ )

اور لڑکیوں کو زندہ رکھو اور کافروں کا مکر بہرحال بھٹک جانے والا ہوتا ہے

۴۷۰

وَ قَالَ فِرْعَوْنُ ذَرُونِي أَقْتُلْ مُوسَى وَ لْيَدْعُ رَبَّهُ إِنِّي أَخَافُ أَنْ يُبَدِّلَ دِينَکُمْ أَوْ أَنْ يُظْهِرَ فِي الْأَرْضِ الْفَسَادَ( ۲۶ )

(۲۶) اور فرعون نے کہا کہ ذرا مجھے چھوڑ دو میں موسٰی علیہ السّلام کا خاتمہ کردوں اور یہ اپنے رب کو پکاریں - مجھے خوف ہے کہ کہیں یہ تمہارے دین کو بدل نہ دیں اور زمین میں کوئی فساد نہ برپا کردیں

وَ قَالَ مُوسَى إِنِّي عُذْتُ بِرَبِّي وَ رَبِّکُمْ مِنْ کُلِّ مُتَکَبِّرٍ لاَ يُؤْمِنُ بِيَوْمِ الْحِسَابِ‌( ۲۷ ) وَ قَالَ رَجُلٌ مُؤْمِنٌ مِنْ

(۲۷) اور موسٰی علیہ السّلام نے کہا کہ میں اپنے اور تمہارے پروردگار کی پناہ حاصل کررہا ہوں ہر اس متکبر کے مقابلہ میں جس کا روز حساب پر ایمان نہیں ہے (۲۸) اور فرعون والوں میں سے ایک مرد مومن نے

آلِ فِرْعَوْنَ يَکْتُمُ إِيمَانَهُ أَ تَقْتُلُونَ رَجُلاً أَنْ يَقُولَ رَبِّيَ اللَّهُ وَ قَدْ جَاءَکُمْ بِالْبَيِّنَاتِ مِنْ رَبِّکُمْ وَ إِنْ يَکُ کَاذِباً

جو اپنے ایمان کو حُھپائے ہوئے تھا یہ کہا کہ کیا تم لوگ کسی شخص کو صرف اس بات پر قتل کررہے ہو کہ وہ کہتا ہے کہ میرا پروردگار اللہ ہے اور وہ تمہارے رب کی طرف سے کھلی ہوئی دلیلیں بھی لے کر آیا ہے اور اگر جھوٹا ہے

فَعَلَيْهِ کَذِبُهُ وَ إِنْ يَکُ صَادِقاً يُصِبْکُمْ بَعْضُ الَّذِي يَعِدُکُمْ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ کَذَّابٌ‌( ۲۸ ) يَا

تو اس کے جھوٹ کا عذاب اس کے سر ہوگا اور اگر سچا نکل آیا تو جن باتوں سے ڈرا رہا ہے وہ مصیبتیں تم پر نازل بھی ہوسکتی ہیں - بیشک اللہ کسی زیادتی کرنے والے اور جھوٹے کی رہنمائی نہیں کرتا ہے (۲۹) میری

قَوْمِ لَکُمُ الْمُلْکُ الْيَوْمَ ظَاهِرِينَ فِي الْأَرْضِ فَمَنْ يَنْصُرُنَا مِنْ بَأْسِ اللَّهِ إِنْ جَاءَنَا قَالَ فِرْعَوْنُ مَا أُرِيکُمْ إِلاَّ مَا

قوم والو بیشک آج تمہارے پاس حکومت ہے اور زمین پر تمہارا غلبہ ہے لیکن اگر عذاب خدا آگیا تو ہمیں اس سے کون بچائے گا فرعون نے کہا کہ میں تمہیں وہی باتیں بتارہا ہوں جو

أَرَى وَ مَا أَهْدِيکُمْ إِلاَّ سَبِيلَ الرَّشَادِ( ۲۹ ) وَ قَالَ الَّذِي آمَنَ يَا قَوْمِ إِنِّي أَخَافُ عَلَيْکُمْ مِثْلَ يَوْمِ الْأَحْزَابِ‌( ۳۰ )

میں خود سمجھ رہا ہوں اور میں تمہیں عقلمندی کے راستے کے علاوہ اور کسی راہ کی ہدایت نہیں کررہا ہوں (۳۰) اور ایمان لانے والے شخص نے کہا کہ اے قوم میں تمہارے بارے میں اس دن جیسے عذاب کا خطرہ محسوس کررہا ہوں جو دوسری قوموں کے عذاب کا دن تھا

مِثْلَ دَأْبِ قَوْمِ نُوحٍ وَ عَادٍ وَ ثَمُودَ وَ الَّذِينَ مِنْ بَعْدِهِمْ وَ مَا اللَّهُ يُرِيدُ ظُلْماً لِلْعِبَادِ( ۳۱ ) وَ يَا قَوْمِ إِنِّي

(۳۱) قوم نوح, قوم عاد, قوم ثمود اور ان کے بعد والوں جیسا حال اور اللہ یقینا اپنے بندوں پر ظلم کرنا نہیں چاہتا ہے (۳۲) اور اے قوم میں تمہارے

أَخَافُ عَلَيْکُمْ يَوْمَ التَّنَادِ( ۳۲ ) يَوْمَ تُوَلُّونَ مُدْبِرِينَ مَالَکُمْ مِنَ اللَّهِ مِنْ عَاصِمٍ وَمَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَالَهُ مِنْ هَادٍ( ۳۳ )

بارے میں باہمی فریاد کے دن سے ڈر رہا ہوں (۳۳) جس دن تم سب پیٹھ پھیر کر بھاگو گے اور اللہ کے مقابلہ میں کوئی تمہارا بچانے والا نہ ہوگا اور جس کو خدا گمراہی میں چھوڑ دے اس کا کوئی ہدایت کرنے والا نہیں ہے

۴۷۱

وَ لَقَدْ جَاءَکُمْ يُوسُفُ مِنْ قَبْلُ بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا زِلْتُمْ فِي شَکٍّ مِمَّا جَاءَکُمْ بِهِ حَتَّى إِذَا هَلَکَ قُلْتُمْ لَنْ يَبْعَثَ اللَّهُ

(۳۴) اور اس سے پہلے یوسف علیہ السّلام بھی تمہارے پاس آئے تھے تو بھی تم ان کے پیغام کے بارے میں شک ہی میں مبتلا رہے یہاں تک کہ جب وہ دنیا سے چلے گئے تو تم نے یہ کہنا شروع کردیا کہ خدا

مِنْ بَعْدِهِ رَسُولاً کَذٰلِکَ يُضِلُّ اللَّهُ مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ مُرْتَابٌ‌( ۳۴ ) الَّذِينَ يُجَادِلُونَ فِي آيَاتِ اللَّهِ بِغَيْرِ سُلْطَانٍ

اس کے بعد کوئی رسول نہیں بھیجے گا - اسی طرح خدا زیادتی کرنے والے اور شکی مزاج انسانوں کو ان کی گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے (۳۵) جو لوگ کہ آیات الہٰی میں بحث کرتے ہیں بغیر اس کے کہ ان کے پاس خدا کی طرف سے کوئی دلیل آئے

أَتَاهُمْ کَبُرَ مَقْتاً عِنْدَ اللَّهِ وَ عِنْدَ الَّذِينَ آمَنُوا کَذٰلِکَ يَطْبَعُ اللَّهُ عَلَى کُلِّ قَلْبِ مُتَکَبِّرٍ جَبَّارٍ( ۳۵ ) وَ قَالَ

وہ اللہ اور صاحبان ایمان کے نزدیک سخت نفرت کے حقدار ہیں اور اللہ اسی طرح ہر مغرور اور سرکش انسان کے دل پر مہر لگادیتا ہے (۳۶) اور

فِرْعَوْنُ يَا هَامَانُ ابْنِ لِي صَرْحاً لَعَلِّي أَبْلُغُ الْأَسْبَابَ‌( ۳۶ ) أَسْبَابَ السَّمَاوَاتِ فَأَطَّلِعَ إِلَى إِلٰهِ مُوسَى وَ إِنِّي

فرعون نے کہا کہ ہامان میرے لئے ایک قلعہ تیار کر کہ میں اس کے اسباب تک پہنچ جاؤں (۳۷) جوکہ آسمان کے راستے ہیں اور اس طرح موسٰی علیہ السّلام کے خدا کو دیکھ لوں اور میرا تو

لَأَظُنُّهُ کَاذِباً وَ کَذٰلِکَ زُيِّنَ لِفِرْعَوْنَ سُوءُ عَمَلِهِ وَ صُدَّ عَنِ السَّبِيلِ وَ مَا کَيْدُ فِرْعَوْنَ إِلاَّ فِي تَبَابٍ‌( ۳۷ )

خیال یہ ہے کہ موسٰی علیہ السّلام جھوٹے ہیں اور کوئی خدا نہیں ہے اور اسی طرح فرعون کے لئے اس کی بدعملی کو آراستہ کردیا گیا اور اسے راستہ سے روک دیا گیا اور فرعون کی چالوں کا انجام سوائے ہلاکت اور تباہی کے کچھ نہیں ہے

وَ قَالَ الَّذِي آمَنَ يَا قَوْمِ اتَّبِعُونِ أَهْدِکُمْ سَبِيلَ الرَّشَادِ( ۳۸ ) يَا قَوْمِ إِنَّمَا هٰذِهِ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا مَتَاعٌ وَ إِنَّ الْآخِرَةَ

(۳۸) اور جو شخص ایمان لے آیا تھا اس نے کہا کہ اے قوم والو میرا اتباع کرو تو میں تمہیں ہدایت کا راستہ دکھاسکتا ہوں (۳۹) قوم والو ...._ یاد رکھو کہ یہ حیات دنیا صرف چند روزہ لذت ہے اور

هِيَ دَارُ الْقَرَارِ( ۳۹ ) مَنْ عَمِلَ سَيِّئَةً فَلاَ يُجْزَى إِلاَّ مِثْلَهَا وَ مَنْ عَمِلَ صَالِحاً مِنْ ذَکَرٍ أَوْ أُنْثَى وَ هُوَ مُؤْمِنٌ

ہمیشہ رہنے کا گھر صرف آخرت کا گھر ہے (۴۰) جو بھی کوئی برائی کرے گا اسے ویسا ہی بدلہ دیا جائے گا اور جو نیک عمل کرے گا چاہے وہ مرد ہو یا عورت بشرطیکہ صاحبِ ایمان بھی ہو ا

فَأُولٰئِکَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ يُرْزَقُونَ فِيهَا بِغَيْرِ حِسَابٍ‌( ۴۰ )

نہیں جنت میں داخل کیا جائے گا اور وہاں بلِ حساب رزق دیا جائے گا

۴۷۲

وَ يَا قَوْمِ مَا لِي أَدْعُوکُمْ إِلَى النَّجَاةِ وَ تَدْعُونَنِي إِلَى النَّارِ( ۴۱ ) تَدْعُونَنِي لِأَکْفُرَ بِاللَّهِ وَ أُشْرِکَ بِهِ مَا لَيْسَ لِي

(۴۱) اور اے قوم والو آخر تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ میں تمہیں نجات کی دعوت دے رہا ہوں اور تم مجھے جہّنم کی طرف دعوت دے رہے ہو (۴۲) تمہاری دعوت یہ ہے کہ میں خدا کا انکار کردوں اور انہیں اس کا شریک بنادوں جن کا کوئی

بِهِ عِلْمٌ وَ أَنَا أَدْعُوکُمْ إِلَى الْعَزِيزِ الْغَفَّارِ( ۴۲ ) لاَ جَرَمَ أَنَّمَا تَدْعُونَنِي إِلَيْهِ لَيْسَ لَهُ دَعْوَةٌ فِي الدُّنْيَا وَ لاَ فِي الْآخِرَةِ

علم نہیں ہے اور میں تم کو اس خدا کی طرف دعوت دے رہا ہوں جو صاحب عزّت اور بہت زیادہ بخشنے والا ہے (۴۳) بیشک جس کی طرف تم دعوت دے رہے ہو وہ نہ دنیا میں پکارنے کے قابل ہے اور نہ آخرت میں

وَ أَنَّ مَرَدَّنَا إِلَى اللَّهِ وَ أَنَّ الْمُسْرِفِينَ هُمْ أَصْحَابُ النَّارِ( ۴۳ ) فَسَتَذْکُرُونَ مَا أَقُولُ لَکُمْ وَ أُفَوِّضُ أَمْرِي إِلَى اللَّهِ

اور ہم سب کی بازگشت بالآخر اللہ ہی کی طرف ہے اور زیادتی کرنے والے ہی دراصل جہّنم والے ہیں (۴۴) پھر عنقریب تم اسے یاد کرو گے جو میں تم سے کہہ رہا ہوں اور میں تو اپنے معاملات کو پروردگار کے حوالے کررہا ہوں کہ

إِنَّ اللَّهَ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ( ۴۴ ) فَوَقَاهُ اللَّهُ سَيِّئَاتِ مَا مَکَرُوا وَ حَاقَ بِآلِ فِرْعَوْنَ سُوءُ الْعَذَابِ‌( ۴۵ ) النَّارُ

بیشک وہ تمام بندوں کے حالات کا خوب دیکھنے والا ہے (۴۵) تو اللہ نے اس مرد مومن کو ان لوگوں کی چالوں کے نقصانات سے بچالیا اور فرعون والوں کو بدترین عذاب نے گھیر لیا (۴۶) وہ جہّنم

يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا غُدُوّاً وَ عَشِيّاً وَ يَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ أَدْخِلُوا آلَ فِرْعَوْنَ أَشَدَّ الْعَذَابِ‌( ۴۶ ) وَ إِذْ يَتَحَاجُّونَ فِي

جس کے سامنے یہ ہر صبح و شام پیش کئے جاتے ہیں اور جب قیامت برپا ہوگی تو فرشتوں کو حکم ہوگا کہ فرعون والوں کو بدترین عذاب کی منزل میں داخل کردو (۴۷) اور اس وقت کو یاد دلاؤ جب

النَّارِ فَيَقُولُ الضُّعَفَاءُ لِلَّذِينَ اسْتَکْبَرُوا إِنَّا کُنَّا لَکُمْ تَبَعاً فَهَلْ أَنْتُمْ مُغْنُونَ عَنَّا نَصِيباً مِنَ النَّارِ( ۴۷ ) قَالَ

یہ سب جہّنم کے اندر جھگڑے کریں گے اور کمزور لوگ مستکبر لوگوں سے کہیں گے کہ ہم تمہاری پیروی کرنے والے تھے تو کیا تم جہّنم کے کچھ حصّہ سے بھی ہمیں بچاسکتے ہو اور ہمارے کام آسکتے ہو (۴۸) تو استکبار کرنے والے کہیں گے

الَّذِينَ اسْتَکْبَرُوا إِنَّا کُلٌّ فِيهَا إِنَّ اللَّهَ قَدْ حَکَمَ بَيْنَ الْعِبَادِ( ۴۸ ) وَ قَالَ الَّذِينَ فِي النَّارِ لِخَزَنَةِ جَهَنَّمَ ادْعُوا رَبَّکُمْ

کہ اب ہم سب کی منزل یہی ہے کہ اللہ بندوں کے درمیان فیصلہ کرچکا ہے (۴۹) اس کے بعد جہّنم میں رہنے والے جہّنم کے خازنوں سے کہیں

يُخَفِّفْ عَنَّا يَوْماً مِنَ الْعَذَابِ‌( ۴۹ )

گے کہ اپنے پروردگار سے دعا کرو کہ ایک ہی دن ہمارے عذاب میں تخفیف کردے

۴۷۳

قَالُوا أَ وَ لَمْ تَکُ تَأْتِيکُمْ رُسُلُکُمْ بِالْبَيِّنَاتِ قَالُوا بَلَى قَالُوا فَادْعُوا وَ مَا دُعَاءُ الْکَافِرِينَ إِلاَّ فِي ضَلاَلٍ‌( ۵۰ ) إِنَّا

(۵۰) وہ جواب دیں گے کہ کیا تمہارے پاس تمہارے رسول کھلی ہوئی نشانیاں لے کر نہیں آئے تھے وہ لوگ کہیں گے کہ بیشک آئے تھے تو جواب ملے گا پھر تم خود ہی آواز دو حالانکہ کافروں کی آواز اور فریاد بیکار ہی ثابت ہوگی (۵۱) بیشک ہم

لَنَنْصُرُ رُسُلَنَا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ يَوْمَ يَقُومُ الْأَشْهَادُ( ۵۱ ) يَوْمَ لاَ يَنْفَعُ الظَّالِمِينَ مَعْذِرَتُهُمْ وَ

اپنے رسول اور ایمان لانے والوں کی زندگانی دنیا میں بھی مدد کرتے ہیں اور اس دن بھی مدد کریں گے جب سارے گواہ اٹھ کھڑے ہوں گے (۵۲) جس دن ظالمین کے لئے کوئی معذرت کارگر نہ ہوگی اور

لَهُمُ اللَّعْنَةُ وَ لَهُمْ سُوءُ الدَّارِ( ۵۲ ) وَ لَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْهُدَى وَ أَوْرَثْنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ الْکِتَابَ‌( ۵۳ ) هُدًى وَ

ان کے لئے لعنت اور بدترین گھر ہوگا (۵۳) اور یقینا ہم نے موسٰی علیہ السّلام کو ہدایت عطا کی اور بنی اسرائیل کو کتاب کا وارث بنایا ہے (۵۴) جو کتاب مجسمئہ ہدایت اور

ذِکْرَى لِأُولِي الْأَلْبَابِ‌( ۵۴ ) فَاصْبِرْ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَ اسْتَغْفِرْ لِذَنْبِکَ وَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ بِالْعَشِيِّ وَ

صاحبانِ عقل کے لئے نصیحت کا سامان تھی (۵۵) لہٰذا آپ صبر کریں کہ اللہ کا وعدہ یقینا برحق ہے اور اپنے حق میں استغفار کرتے رہیں اور صبح و شام

الْإِبْکَارِ( ۵۵ ) إِنَّ الَّذِينَ يُجَادِلُونَ فِي آيَاتِ اللَّهِ بِغَيْرِ سُلْطَانٍ أَتَاهُمْ إِنْ فِي صُدُورِهِمْ إِلاَّ کِبْرٌ مَا هُمْ بِبَالِغِيهِ

اپنے پروردگار کی حمد کی تسبیح کرتے رہیں (۵۶) بیشک جو لوگ خدا کی طرف سے آنے والی دلیل کے بغیر خدا کی نشانیوں میں بحث کرتے ہیں ان کے دلوں میں بڑائی کے خیال کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے اور وہ اس تک پہنچ بھی نہیں سکتے

فَاسْتَعِذْ بِاللَّهِ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ( ۵۶ ) لَخَلْقُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ أَکْبَرُ مِنْ خَلْقِ النَّاسِ وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَ

ہیں لہذا آپ خدا کی پناہ طلب کریں کہ وہی سب کی سننے والا اور سب کے حالات کا دیکھنے والا ہے (۵۷) بیشک زمین و آسمان کا پیدا کردینا لوگوں کے پیدا کردینے سے کہیں زیادہ بڑا کام ہے

النَّاسِ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۵۷ ) وَ مَا يَسْتَوِي الْأَعْمَى وَ الْبَصِيرُ وَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَ لاَ الْمُسِي‌ءُ

لیکن لوگوں کی اکثریت یہ بھی نہیں جانتی ہے (۵۸) اور یاد رکھو کہ اندھے اور بینا برابر نہیں ہوسکتے ہیں اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال کئے ہیں وہ بھی بدکاروں جیسے نہیں ہوسکتے ہیں

قَلِيلاً مَا تَتَذَکَّرُونَ‌( ۵۸ )

مگر تم لوگ بہت کم نصیحت حاصل کرتے ہو

۴۷۴

إِنَّ السَّاعَةَ لَآتِيَةٌ لاَ رَيْبَ فِيهَا وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۵۹ ) وَ قَالَ رَبُّکُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَکُمْ إِنَّ

(۵۹) بیشک قیامت آنے والی ہے اور اس میں کسی شک کی گنجائش نہیں ہے لیکن لوگوں کی اکثریت اس بات پر ایمان نہیں رکھتی ہے (۶۰) اور تمہارے پروردگار کا ارشاد ہے کہ مجھ سے دعا کرو میں قبول کروں گا

الَّذِينَ يَسْتَکْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ‌( ۶۰ ) اللَّهُ الَّذِي جَعَلَ لَکُمُ اللَّيْلَ لِتَسْکُنُوا فِيهِ وَ

اور یقینا جو لوگ میری عبادت سے اکڑتے ہیں وہ عنقریب ذلّت کے ساتھ جہّنم میں داخل ہوں گے (۶۱) اللہ ہی وہ ہے جس نے تمہارے لئے رات کو پیدا کیا ہے تاکہ تم اس میں سکون حاصل کرسکو اور

النَّهَارَ مُبْصِراً إِنَّ اللَّهَ لَذُو فَضْلٍ عَلَى النَّاسِ وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لاَ يَشْکُرُونَ‌( ۶۱ ) ذٰلِکُمُ اللَّهُ رَبُّکُمْ خَالِقُ کُلِّ

دن کو روشنی کا ذریعہ قرار دیا ہے بیشک وہ اپنے بندوں پر بہت زیادہ فضل و کرم کرنے والا ہے لیکن لوگوں کی اکثریت اس کا شکریہ ادا نہیں کرتی ہے

(۶۲) وہی تمہارا پروردگار ہے جو ہر شے کا خالق ہے

شَيْ‌ءٍ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ فَأَنَّى تُؤْفَکُونَ‌( ۶۲ ) کَذٰلِکَ يُؤْفَکُ الَّذِينَ کَانُوا بِآيَاتِ اللَّهِ يَجْحَدُونَ‌( ۶۳ ) اللَّهُ الَّذِي

اور اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے تو تم کدھر بہکے جارہے ہو (۶۳) اسی طرح وہ لوگ بہکائے جاتے ہیں جو اللہ کی نشانیوں کا انکار کردیتے ہیں (۶۴) اللہ ہی وہ ہے جس نے تمہارے لئے زمین کو مستقر

جَعَلَ لَکُمُ الْأَرْضَ قَرَاراً وَ السَّمَاءَ بِنَاءً وَ صَوَّرَکُمْ فَأَحْسَنَ صُوَرَکُمْ وَ رَزَقَکُمْ مِنَ الطَّيِّبَاتِ ذٰلِکُمُ اللَّهُ رَبُّکُمْ

اور آسمان کو عمارت قرار دیا ہے اور تمہاری صورت کو بہترین صورت بنایا ہے اور تمہیں پاکیزہ رزق عطا کیا ہے. وہی تمہارا پروردگار ہے تو عالمین کا پالنے

فَتَبَارَکَ اللَّهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ‌( ۶۴ ) هُوَ الْحَيُّ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ فَادْعُوهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۶۵ )

والا کس قدر برکتوں کا مالک ہے (۶۵) وہ ہمیشہ زندہ رہنے والا ہے اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے لہٰذا تم لوگ اخلاص دین کے ساتھ اس کی عبادت کرو کہ ساری تعریف اسی عالمین کے پالنے والے خدا کے لئے ہے

قُلْ إِنِّي نُهِيتُ أَنْ أَعْبُدَالَّذِينَ تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ لَمَّا جَاءَنِي الْبَيِّنَاتُ مِنْ رَبِّي وَأُمِرْتُ أَنْ أُسْلِمَ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۶۶ )

(۶۶) آپ کہہ دیجئے کہ مجھے اس بات سے منع کیا گیا ہے کہ میں ان کی عبادت کروں جنہیں تم خدا کو چھوڑ کر پرستش کے قابل بنائے ہوئے ہو جب کہ میرے پاس کِھلی ہوئی نشانیاں آچکی ہیں اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں رب العالمین کا اطاعت گزار بندہ رہوں

۴۷۵

هُوَ الَّذِي خَلَقَکُمْ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُطْفَةٍ ثُمَّ مِنْ عَلَقَةٍ ثُمَّ يُخْرِجُکُمْ طِفْلاً ثُمَّ لِتَبْلُغُوا أَشُدَّکُمْ ثُمَّ لِتَکُونُوا شُيُوخاً

(۶۷) وہی خدا ہے جس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا پھر نطفہ سے پھر جمے ہوئے خون سے پھر تم کو بچہ بناکر باہر لاتا ہے پھر زندہ رکھتا ہے کہ توانائیوں کو پہنچو پھر بوڑھے ہوجاؤ

وَ مِنْکُمْ مَنْ يُتَوَفَّى مِنْ قَبْلُ وَ لِتَبْلُغُوا أَجَلاً مُسَمًّى وَ لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ‌( ۶۷ ) هُوَ الَّذِي يُحْيِي وَ يُمِيتُ فَإِذَا

اور تم میں سے بعض کو پہلے ہی اٹھالیا جاتا ہے اور تم کو اس لئے زندہ رکھتا ہے کہ اپنی مقررہ مدّت کو پہنچ جاؤ اور شاید تمہیں عقل بھی آجائے (۶۸) وہی وہ ہے جو حیات بھی دیتا ہے اور موت بھی دیتا ہے پھر جب

قَضَى أَمْراً فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ کُنْ فَيَکُونُ‌( ۶۸ ) أَ لَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يُجَادِلُونَ فِي آيَاتِ اللَّهِ أَنَّى يُصْرَفُونَ‌( ۶۹ ) الَّذِينَ

کسی بات کا فیصلہ کرلیتا ہے تو اس سے کہتا ہے کہ ہوجا اور وہ ہوجاتی ہے (۶۹) کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا ہے جو آیات الہٰی کے بارے میں جھگڑا کرتے ہیں آخر یہ کہاں بھٹکتے چلے جارہے ہیں (۷۰) جن لوگوں

کَذَّبُوا بِالْکِتَابِ وَ بِمَا أَرْسَلْنَا بِهِ رُسُلَنَا فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ‌( ۷۰ ) إِذِ الْأَغْلاَلُ فِيأَعْنَاقِهِمْ وَ السَّلاَسِلُ يُسْحَبُونَ‌( ۷۱ )

نے کتاب اور ان باتوں کی تکذیب کی جن کو دے کہ ہم نے پیغمبروں کو بھیجا تھا انہیں عنقریب اس کا انجام معلوم ہوجائےگا (۷۱) جب ان کی گردنوں میں طوق اور زنجیریں ڈالی جائیں گی اور انہیں کھینچا جائے گا

فِي الْحَمِيمِ ثُمَّ فِي النَّارِ يُسْجَرُونَ‌( ۷۲ ) ثُمَّ قِيلَ لَهُمْ أَيْنَ مَا کُنْتُمْ تُشْرِکُونَ‌( ۷۳ ) مِنْ دُونِ اللَّهِ قَالُوا ضَلُّوا

(۷۲) گرم پانی میں اور اس کے بعد جہّنم میں جھونک دیا جائے گا (۷۳) پھر یہ کہا جائے گا کہ اب وہ کہاں ہیں جنہیں تم شریک بنایا کرتے تھے

(۷۴) خدا کو چھوڑ کر.... تو وہ لوگ جواب دیں گے کہ وہ ہم کو چھوڑ کر گم ہوگئے

عَنَّا بَلْ لَمْ نَکُنْ نَدْعُو مِنْ قَبْلُ شَيْئاً کَذٰلِکَ يُضِلُّ اللَّهُ الْکَافِرِينَ‌( ۷۴ ) ذٰلِکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَفْرَحُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ

بلکہ ہم اس کے پہلے کسی کو نہیں پکارا کرتے تھے اور اللہ اسی طرح کافروں کو گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے(۷۵) یہ سب اس بات کا نتیجہ ہے کہ تم لوگ زمین میں باطل سے خوش ہوا کرتے تھے

الْحَقِّ وَ بِمَا کُنْتُمْ تَمْرَحُونَ‌( ۷۵ ) ادْخُلُوا أَبْوَابَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا فَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَکَبِّرِينَ‌( ۷۶ ) فَاصْبِرْ إِنَّ

اور اکڑ کر چلا کرتے تھے(۷۶)اب جہّنم کے دروازوں سے داخل ہوجاؤ اور اسی میں ہمیشہ رہو کہ اکڑنے والوں کا ٹھکانا بہت اِرا ہے(۷۷) اب آپ صبر کریں

وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ فَإِمَّا نُرِيَنَّکَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّکَ فَإِلَيْنَا يُرْجَعُونَ‌( ۷۷ )

کہ خدا کا وعدہ بالکل سچا ہے پھر یا تو ہم جن باتوں کی دھمکی دے رہے ہیں ان میں سے کچھ آپ کو دکھلادیں گے یا آپ کو پہلے ہی اٹھالیں گے تو بھی وہ سب پلٹا کر یہیں لائے جائیں گے

۴۷۶

وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلاً مِنْ قَبْلِکَ مِنْهُمْ مَنْ قَصَصْنَا عَلَيْکَ وَ مِنْهُمْ مَنْ لَمْ نَقْصُصْ عَلَيْکَ وَ مَا کَانَ لِرَسُولٍ أَنْ

(۷۸) اور ہم نے آپ سے پہلے بھی بہت سے رسول بھیجے ہیں جن میں سے بعض کا تذکرہ آپ سے کیا ہے اور بعض کا تذکرہ بھی نہیں کیا ہے اور کسی رسول کے امکان میں یہ بات نہیں ہے

يَأْتِيَ بِآيَةٍ إِلاَّ بِإِذْنِ اللَّهِ فَإِذَا جَاءَ أَمْرُ اللَّهِ قُضِيَ بِالْحَقِّ وَ خَسِرَ هُنَالِکَ الْمُبْطِلُونَ‌( ۷۸ ) اللَّهُ الَّذِي جَعَلَ لَکُمُ

کہ خدا کی اجازت کے بغیر کوئی معجزہ لے آئے پھر جب حکم خدا آگیا تو حق کے ساتھ فیصلہ کردیا گیا اور اس وقت اہل باطل ہی خسارہ میں رہے (۷۹) اللہ ہی وہ ہے جس نے

الْأَنْعَامَ لِتَرْکَبُوا مِنْهَا وَ مِنْهَا تَأْکُلُونَ‌( ۷۹ ) وَ لَکُمْ فِيهَا مَنَافِعُ وَ لِتَبْلُغُوا عَلَيْهَا حَاجَةً فِي صُدُورِکُمْ وَ عَلَيْهَا وَ

چوپایوں کو تمہارے لئے خلق کیا ہے جن میں سے بعض پر تم سواری کرتے ہو اور بعض کو کھانے میں استعمال کرتے ہو (۸۰) اور تمہارے لئے ان میں بہت سے منافع ہیں اور

عَلَى الْفُلْکِ تُحْمَلُونَ‌( ۸۰ ) وَ يُرِيکُمْ آيَاتِهِ فَأَيَّ آيَاتِ اللَّهِ تُنْکِرُونَ‌( ۸۱ ) أَ فَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنْظُرُوا

اس لئے بھی کہ تم ان کے ذریعہ اپنی دلی مرادوں تک پہنچ سکو اور تمہیں ان جانوروں پر اور کشتیوں پر سوار کیا جاتا ہے (۸۱) اور خدا تمہیں اپنی نشانیاں دکھلاتا ہے تو تم اس کی کس کس نشانی سے انکار کرو گے (۸۲) کیا ان لوگوں نے زمین میں سیر نہیں کی ہے کہ دیکھتے کہ

کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ کَانُوا أَکْثَرَ مِنْهُمْ وَ أَشَدَّ قُوَّةً وَ آثَاراً فِي الْأَرْضِ فَمَا أَغْنَى عَنْهُمْ مَا کَانُوا

ان سے پہلے والوں کا انجام کیا ہوا ہے جو ان کے مقابلہ میں اکثریت میں تھے اور زیادہ طاقتور بھی تھے اور زمین میں آثار کے مالک تھے لیکن جو کچھ بھی کمایا تھا کچھ کام نہ آیا

يَکْسِبُونَ‌( ۸۲ ) فَلَمَّا جَاءَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَرِحُوا بِمَا عِنْدَهُمْ مِنَ الْعِلْمِ وَحَاقَ بِهِمْ مَا کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۸۳ )

اور مبتلائے عذاب ہوگئے (۸۳) پھر جب ان کے پاس رسول معجزات لے کر آئے تو اپنے علم کی بنا پر ناز کرنے لگے اور نتیجہ میں جس بات کا مذاق اُڑا رہے تھے اسی نے انہیں اپنے گھیرے میں لے لیا

فَلَمَّا رَأَوْا بَأْسَنَا قَالُوا آمَنَّا بِاللَّهِ وَحْدَهُ وَ کَفَرْنَا بِمَا کُنَّا بِهِ مُشْرِکِينَ‌( ۸۴ ) فَلَمْ يَکُ يَنْفَعُهُمْ إِيمَانُهُمْ لَمَّا رَأَوْا

(۸۴) پھر جب انہوں نے ہمارے عذاب کو دیکھا تو کہنے لگے کہ ہم خدائے یکتا پر ایمان لائے ہیں اور جن باتوں کا شرک کیا کرتے تھے سب کا انکار کررہے ہیں (۸۵) تو عذاب کے دیکھنے کے بعد کوئی ایمان کام

بَأْسَنَا سُنَّةَ اللَّهِ الَّتِي قَدْ خَلَتْ فِي عِبَادِهِ وَ خَسِرَ هُنَالِکَ الْکَافِرُونَ‌( ۸۵ )

آنے والا نہیں تھا کہ یہ اللہ کا مستقل طریقہ ہے جو اس کے بندوں کے بارے میں گِزر چکا ہے اور اسی وقت کافر خسارہ میں مبتلا ہوجاتے ہیں

۴۷۷

( سورة فصلت)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

حم‌( ۱ ) تَنْزِيلٌ مِنَ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۲ ) کِتَابٌ فُصِّلَتْ آيَاتُهُ قُرْآناً عَرَبِيّاً لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ‌( ۳ ) بَشِيراً وَ نَذِيراً

(۱) حم (۲) یہ خدائے رحمن و رحیم کی تنزیل ہے (۳) اس کتاب کی آیتیں تفصیل کے ساتھ بیان کی گئی ہیں عربی زبان کا قرآن ہے اس قوم کے لئے جو سمجھنے والی ہو (۴) یہ قرآن بشارت دینے والا اور عذاب الہٰی سے ڈرانے والا

فَأَعْرَضَ أَکْثَرُهُمْ فَهُمْ لاَ يَسْمَعُونَ‌( ۴ ) وَ قَالُوا قُلُوبُنَا فِي أَکِنَّةٍ مِمَّا تَدْعُونَا إِلَيْهِ وَ فِي آذَانِنَا وَقْرٌ وَ مِنْ بَيْنِنَا وَ

بناکر نازل کیا گیا ہے لیکن اکثریت نے اس سے اعراض کیا ہے اور وہ کچھ سنتے ہی نہیں ہیں (۵) اور کہتے ہیں کہ ہمارے دل جن باتوں کی تم دعوت دے رہے ہو ان کی طرف سے پردہ میں ہیں اور ہمارے کانوں میں بہراپن ہے اور

بَيْنِکَ حِجَابٌ فَاعْمَلْ إِنَّنَا عَامِلُونَ‌( ۵ ) قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُکُمْ يُوحَى إِلَيَّ أَنَّمَا إِلٰهُکُمْ إِلٰهٌ وَاحِدٌ فَاسْتَقِيمُوا إِلَيْهِ

ہمارے تمہارے درمیان پردہ حائل ہے لہذا تم اپنا کام کرو اور ہم اپنا کام کررہے ہیں (۶) آپ کہہ دیجئے کہ میں بھی تمہارا ہی جیسا بشر ہوں لیکن میری طرف برابر وحی آتی ہے کہ تمہارا خدا ایک ہے لہٰذا اس کے لئے استقامت کرو اور اس سے

وَ اسْتَغْفِرُوهُ وَ وَيْلٌ لِلْمُشْرِکِينَ‌( ۶ ) الَّذِينَ لاَ يُؤْتُونَ الزَّکَاةَ وَ هُمْ بِالْآخِرَةِ هُمْ کَافِرُونَ‌( ۷ ) إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَ

استغفارکرو اور مشرکوں کے حال پر افسوس ہے (۷) جو لوگ زکاتادا نہیں کرتے ہیں اور آخرت کا انکار کرنے والے ہیں (۸) بیشک جو لوگ ایمان لائے اور

عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ أَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونٍ‌( ۸ ) قُلْ أَ إِنَّکُمْ لَتَکْفُرُونَ بِالَّذِي خَلَقَ الْأَرْضَ فِي يَوْمَيْنِ وَ تَجْعَلُونَ لَهُ

انہوں نے نیک اعمال کئے ان کے لئے منقطع نہ ہونے والا اجر ہے (۹) آپ کہہ دیجئے کہ کیا تم لوگ اس خدا کا انکار کرتے ہو جس نے ساری زمین کو دو دن میں پیدا کردیا ہے اور

أَنْدَاداً ذٰلِکَ رَبُّ الْعَالَمِينَ‌( ۹ ) وَ جَعَلَ فِيهَا رَوَاسِيَ مِنْ فَوْقِهَا وَ بَارَکَ فِيهَا وَ قَدَّرَ فِيهَا أَقْوَاتَهَا فِي أَرْبَعَةِ

اس کا مثل قرار دیتے ہوئے جب کہ وہ عالمین کا پالنے والا ہے (۱۰) اور اس نے اس زمین میں اوپر سے پہاڑ قرار دے دیئے ہیںاور برکت رکھ دی ہے اور چار دن کے اندر تمام سامان معیشت کو مقرر کردیا ہے جو

أَيَّامٍ سَوَاءً لِلسَّائِلِينَ‌( ۱۰ ) ثُمَّ اسْتَوَى إِلَى السَّمَاءِ وَ هِيَ دُخَانٌ فَقَالَ لَهَا وَ لِلْأَرْضِ ائْتِيَا طَوْعاً أَوْ کَرْهاً قَالَتَا

تمام طلبگاروں کے لئے مساوی حیثیت رکھتا ہے (۱۱) اس کے بعد اس نے آسمان کا رخ کیا جو بالکل دھواں تھا اور اسے اور زمین کو حکم دیا کہ بخوشی یا بہ کراہت ہماری طرف آؤ تو

أَتَيْنَا طَائِعِينَ‌( ۱۱ )

دونوں نے عرض کی کہ ہم اطاعت گزار بن کر حاضر ہیں

۴۷۸

فَقَضَاهُنَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ فِي يَوْمَيْنِ وَ أَوْحَى فِي کُلِّ سَمَاءٍ أَمْرَهَا وَ زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِمَصَابِيحَ وَ حِفْظاً ذٰلِکَ

(۱۲) پھر ان آسمانوں کو دو دن کے اندر سات آسمان بنادیئے اور ہر آسمان میں اس کے معاملہ کی وحی کردی اور ہم نے آسمان دنیا کو چراغوں سے آراستہ کردیا ہے اور محفوظ بھی بنادیا ہے

تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ‌( ۱۲ ) فَإِنْ أَعْرَضُوا فَقُلْ أَنْذَرْتُکُمْ صَاعِقَةً مِثْلَ صَاعِقَةِ عَادٍ وَ ثَمُودَ( ۱۳ ) إِذْ جَاءَتْهُمُ

کہ یہ خدائے عزیز و علیم کی مقرر کی ہوئی تقدیر ہے (۱۳) پھر اگر یہ اعراض کریں تو کہہ دیجئے کہ ہم نے تم کو ویسی ہی بجلی کے عذاب سے ڈرایا ہے جیسی قوم عاد و ثمود پر نازل ہوئی تھی (۱۴) جب ان کے پاس

الرُّسُلُ مِنْ بَيْنِ أَيْدِيهِمْ وَ مِنْ خَلْفِهِمْ أَلاَّ تَعْبُدُوا إِلاَّ اللَّهَ قَالُوا لَوْ شَاءَ رَبُّنَا لَأَنْزَلَ مَلاَئِکَةً فَإِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُمْ بِهِ

سامنے اور پیچھے سے ہمارے نمائندے آئے کہ اللہ کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرو تو انہوں نے کہہ دیا کہ ہمارا خدا چاہتا تو ملائکہ کو نازل کرتا ہم تمہارے پیغام کے قبول

کَافِرُونَ‌( ۱۴ ) فَأَمَّا عَادٌ فَاسْتَکْبَرُوا فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَ قَالُوا مَنْ أَشَدُّ مِنَّا قُوَّةً أَ وَ لَمْ يَرَوْا أَنَّ اللَّهَ الَّذِي

کرنے والے نہیں ہیں (۱۵) پھر قوم عاد نے زمین میں ناحق بلندی اور برتری سے کام لیا اور یہ کہنا شروع کردیا کہ ہم سے زیادہ طاقت والا کون ہے تو کیا ان لوگوں نے یہ نہیں دیکھا کہ جس نے ان سب کو

خَلَقَهُمْ هُوَ أَشَدُّ مِنْهُمْ قُوَّةً وَ کَانُوا بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ‌( ۱۵ ) فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيحاً صَرْصَراً فِي أَيَّامٍ نَحِسَاتٍ

پیدا کیا ہے وہ بہرحال ان سے زیادہ طاقت رکھنے والا ہے لیکن یہ لوگ ہماری نشانیوں کا انکار کرنے والے تھے (۱۶) تو ہم نے بھی ان کے اوپر تیزوتند آندھی کو ان کی نحوست کے دنوں میں بھیج دیا تاکہ انہیں زندگانی دنیا میں بھی رسوائی کے

لِنُذِيقَهُمْ عَذَابَ الْخِزْيِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ لَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَخْزَى وَ هُمْ لاَ يُنْصَرُونَ‌( ۱۶ ) وَ أَمَّا ثَمُودُ فَهَدَيْنَاهُمْ

عذاب کا مزہ چکھائیں اور آخرت کا عذاب تو زیادہ رسوا کن ہے اور وہاں ان کی کوئی مدد بھی نہیں کی جائے گی (۱۷) اور قوم ثمود کو بھی ہم نے ہدایت دی لیکن ان لوگوں نے گمراہی کو ہدایت کے مقابلہ میں

فَاسْتَحَبُّوا الْعَمَى عَلَى الْهُدَى فَأَخَذَتْهُمْ صَاعِقَةُ الْعَذَابِ الْهُونِ بِمَا کَانُوا يَکْسِبُونَ‌( ۱۷ ) وَ نَجَّيْنَا الَّذِينَ آمَنُوا وَ

زیادہ پسند کیا تو ذلّت کے عذاب کی بجلی نے انہیں اپنی گرفت میں لے لیا ان اعمال کی بنا پر جو وہ انجام دے رہے تھے (۱۸) اور ہم نے ان لوگوں کو نجات دے دی جو ایمان لانے والے اور

کَانُوا يَتَّقُونَ‌( ۱۸ ) وَ يَوْمَ يُحْشَرُ أَعْدَاءُ اللَّهِ إِلَى النَّارِ فَهُمْ يُوزَعُونَ‌( ۱۹ ) حَتَّى إِذَا مَا جَاءُوهَا شَهِدَ عَلَيْهِمْ

تقویٰ اختیار کرنے والے تھے (۱۹) اور جس دن دشمنانِ خدا کو جہّنم کی طرف ڈھکیلا جائے گا پھر انہیں زجر و توبیخ کی جائے گی (۲۰) یہاں تک کہ

سَمْعُهُمْ وَ أَبْصَارُهُمْ وَ جُلُودُهُمْ بِمَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۲۰ )

جب سب جہّنم کے پاس آئیں گے تو ان کے کان اور ان کی آنکھیں اور جلد سب ان کے اعمال کے بارے میں ان کے خلاف گواہی دیں گے

۴۷۹

وَقَالُوا لِجُلُودِهِمْ لِمَ شَهِدْتُمْ عَلَيْنَا قَالُوا أَنْطَقَنَا اللَّهُ الَّذِي أَنْطَقَ کُلَّ شَيْ‌ءٍ وَهُوَ خَلَقَکُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ‌( ۲۱ )

(۲۱) اور وہ اپنے اعضائ سے کہیں گے کہ تم نے ہمارے خلاف کیسے شہادت دے دی تو وہ جواب دیں گے کہ ہمیں اسی خدا نے گویا بنایا ہے جس نے سب کو گویائی عطا کی ہے اور تم کو بھی پہلے دن اسی نے پیدا کیا ہے اور اب بھی پلٹ کر اسی کی بارگاہ میں جاؤ گے

وَ مَا کُنْتُمْ تَسْتَتِرُونَ أَنْ يَشْهَدَ عَلَيْکُمْ سَمْعُکُمْ وَ لاَ أَبْصَارُکُمْ وَ لاَ جُلُودُکُمْ وَ لٰکِنْ ظَنَنْتُمْ أَنَّ اللَّهَ لاَ يَعْلَمُ کَثِيراً

(۲۲) اور تم اس بات سے پردہ پوشی نہیں کرتے تھے کہ کہیں تمہارے خلاف تمہارے کان, تمہاری آنکھیں اور گوشت پوست گواہی نہ دے دیں بلکہ تمہارا خیال یہ تھا کہ اللہ تمہارے بہت سے

مِمَّا تَعْمَلُونَ‌( ۲۲ ) وَ ذٰلِکُمْ ظَنُّکُمُ الَّذِي ظَنَنْتُمْ بِرَبِّکُمْ أَرْدَاکُمْ فَأَصْبَحْتُمْ مِنَ الْخَاسِرِينَ‌( ۲۳ ) فَإِنْ يَصْبِرُوا

اعمال سے باخبر بھی نہیں ہے (۲۳) اور یہی خیال جو تم نے اپنے پروردگار کے بارے میں قائم کیا تھا اسی نے تمہیں ہلاک کردیا ہے اور تم خسارہ والوں میں ہوگئے ہو (۲۴) اب اگر یہ برداشت کریں

فَالنَّارُ مَثْوًى لَهُمْ وَ إِنْ يَسْتَعْتِبُوا فَمَا هُمْ مِنَ الْمُعْتَبِينَ‌( ۲۴ ) وَ قَيَّضْنَا لَهُمْ قُرَنَاءَ فَزَيَّنُوا لَهُمْ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَ مَا

تو بھی ان کا ٹھکانا جہّنم ہے اور اگر معذرت کرنا چاہیں تو بھی معذرت قبول نہیں کی جائے گی (۲۵) اور ہم نے خود بھی ان کے لئے ہم نشین فراہم کردیئے تھے جنہوں نے اس کے

خَلْفَهُمْ وَ حَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ فِي أُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِمْ مِنَ الْجِنِّ وَ الْإِنْسِ إِنَّهُمْ کَانُوا خَاسِرِينَ‌( ۲۵ ) وَ قَالَ

پچھلے تمام امور ان کی نظروں میں آراستہ کردیئے تھے اور ان پر بھی وہی عذاب ثابت ہوگیا جو ان کے پہلے انسان اور جنّات کے گروہوں پر ثابت ہوچکا تھا کہ یہ سب کے سب خسارہ والوں میں تھے (۲۶) اور کفاّر آپس میں کہتے ہیں

الَّذِينَ کَفَرُوا لاَ تَسْمَعُوا لِهٰذَا الْقُرْآنِ وَ الْغَوْا فِيهِ لَعَلَّکُمْ تَغْلِبُونَ‌( ۲۶ ) فَلَنُذِيقَنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا عَذَاباً شَدِيداً وَ

کہ اس قرآن کو ہرگز مت سنو اور اس کی تلاوت کے وقت ہنگامہ کرو شاید اسی طرح ان پر غالب آجاؤ (۲۷) تو اب ہم ان کفر کرنے والوں کو شدید عذاب کا

لَنَجْزِيَنَّهُمْ أَسْوَأَ الَّذِي کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۲۷ ) ذٰلِکَ جَزَاءُ أَعْدَاءِ اللَّهِ النَّارُ لَهُمْ فِيهَا دَارُ الْخُلْدِ جَزَاءً بِمَا کَانُوا

مزہ چکھائیں گے اور انہیں ان کے اعمال کی بدترین سزادیں گے (۲۸) یہ دشمنانِ خدا کی صحیح سزا جہّنم ہے جس میں ان کا ہمیشگی کا گھر ہے جو اس بات کی سزا ہے کہ

بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ‌( ۲۸ ) وَ قَالَ الَّذِينَ کَفَرُوا رَبَّنَا أَرِنَا اللَّذَيْنِ أَضَلاَّنَا مِنَ الْجِنِّ وَ الْإِنْسِ نَجْعَلْهُمَا تَحْتَ أَقْدَامِنَا

یہ آیات الہیٰہ کا انکار کیا کرتے تھے (۲۹) اور کفاّر یہ فریاد کریں گے کہ پروردگار ہمیں جنّات و انسان کے ان لوگوں کو دکھلادے جنہوں نے ہم کو گمراہ کیا تھا تاکہ ہم انہیں اپنے قدموں کے نیچے قرار دیدیں ا

لِيَکُونَا مِنَ الْأَسْفَلِينَ‌( ۲۹ )

ور اس طرح وہ پست لوگوں میں شامل ہوجائیں

۴۸۰

إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَيْهِمُ الْمَلاَئِکَةُ أَلاَّ تَخَافُوا وَ لاَ تَحْزَنُوا وَ أَبْشِرُوا بِالْجَنَّةِ الَّتِي کُنْتُمْ

(۳۰) بیشک جن لوگوں نے یہ کہا کہ اللہ ہمارا رب ہے اور اسی پر جمے رہے ان پر ملائکہ یہ پیغام لے کر نازل ہوتے ہیں کہ ڈرو نہیں اور رنجیدہ بھی نہ ہو اور اس جنّت سے مسرور ہوجاؤ جس کا تم سے

تُوعَدُونَ‌( ۳۰ ) نَحْنُ أَوْلِيَاؤُکُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ فِي الْآخِرَةِ وَ لَکُمْ فِيهَا مَا تَشْتَهِي أَنْفُسُکُمْ وَ لَکُمْ فِيهَا مَا

وعدہ کیا جارہا ہے (۳۱) ہم زندگانی دنیا میں بھی تمہارے ساتھی تھے اور آخرت میں بھی تمہارے ساتھی ہیں یہاں جنّت میں تمہارے لئے وہ تمام چیزیں فراہم ہیں جن کے لئے تمہارا دل چاہتا ہے اور

تَدَّعُونَ‌( ۳۱ ) نُزُلاً مِنْ غَفُورٍ رَحِيمٍ‌( ۳۲ ) وَ مَنْ أَحْسَنُ قَوْلاً مِمَّنْ دَعَا إِلَى اللَّهِ وَ عَمِلَ صَالِحاً وَ قَالَ إِنَّنِي مِنَ

جنہیں تم طلب کرو گے (۳۲) یہ بہت زیادہ بخشنے والے مہربان پروردگار کی طرف سے تمہاری ضیافت کا سامان ہے (۳۳) اور اس سے زیادہ بہتر بات کس کی ہوگی جو لوگوں کو اللہ کی طرف دعوت دے اور نیک عمل بھی کرے اور یہ کہے کہ میں اس کے

الْمُسْلِمِينَ‌( ۳۳ ) وَ لاَ تَسْتَوِي الْحَسَنَةُ وَ لاَ السَّيِّئَةُ ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ فَإِذَا الَّذِي بَيْنَکَ وَ بَيْنَهُ عَدَاوَةٌ

اطاعت گزاروں میں سے ہوں (۳۴) نیکی اور برائی برابر نہیں ہوسکتی لہٰذا تم برائی کا جواب بہترین طریقہ سے دو کہ اس طرح جس کے اور تمہارے درمیان عداوت ہے وہ بھی

کَأَنَّهُ وَلِيٌّ حَمِيمٌ‌( ۳۴ ) وَ مَا يُلَقَّاهَا إِلاَّ الَّذِينَ صَبَرُوا وَ مَا يُلَقَّاهَا إِلاَّ ذُو حَظٍّ عَظِيمٍ‌( ۳۵ ) وَ إِمَّا يَنْزَغَنَّکَ

ایسا ہوجائے گا جیسے گہرا دوست ہوتا ہے (۳۵) اور یہ صلاحیت ان ہی کو نصیب ہوتی ہے جو صبر کرنے والے ہوتے ہیں اور یہ بات ان ہی کو حاصل ہوتی ہے جو بڑی قسمت والے ہوتے ہیں (۳۶) اور جب تم میں شیطان کی طرف سے کوئی

مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللَّهِ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ‌( ۳۶ ) وَ مِنْ آيَاتِهِ اللَّيْلُ وَ النَّهَارُ وَ الشَّمْسُ وَ الْقَمَرُ

وسوسہ پیدا ہو تو اللہ کی پناہ طلب کرو کہ وہ سب کی سننے والا اور سب کا جاننے والا ہے (۳۷) اور اسی خدا کی نشانیوں میں سے رات و دن اور آفتاب و ماہتاب ہیں لہٰذا آفتاب و ماہتاب

لاَ تَسْجُدُوا لِلشَّمْسِ وَ لاَ لِلْقَمَرِ وَ اسْجُدُوا لِلَّهِ الَّذِي خَلَقَهُنَّ إِنْ کُنْتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَ‌( ۳۷ ) فَإِنِ اسْتَکْبَرُوا

کو سجدہ نہ کرو بلکہ اس خدا کو سجدہ کرو جس نے ان سب کو پیدا کیا ہے اگر واقعا اس کے عبادت کرنے والے ہو (۳۸) پھر اگر یہ لوگ اکڑ سے کام لیں تو لیں

فَالَّذِينَ عِنْدَ رَبِّکَ يُسَبِّحُونَ لَهُ بِاللَّيْلِ وَ النَّهَارِ وَ هُمْ لاَ يَسْأَمُونَ‌( ۳۸ )

جو لوگ پروردگار کی بارگاہ میں ہیں وہ دن رات اس کی تسبیح کررہے ہیں اور کسی وقت بھی تھکتے نہیں ہیں

۴۸۱

وَ مِنْ آيَاتِهِ أَنَّکَ تَرَى الْأَرْضَ خَاشِعَةً فَإِذَا أَنْزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاءَ اهْتَزَّتْ وَ رَبَتْ إِنَّ الَّذِي أَحْيَاهَا لَمُحْيِي

(۳۹) اور اس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ تم زمین کو صاف اور مردہ دیکھ رہے ہو اور پھر جب ہم نے پانی برسا دیا تو زمین لہلہانے لگی اور اس میں نشوونما پیدا ہوگئی بیشک جس نے زمین کو زندہ کیا ہے وہی

الْمَوْتَى إِنَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۳۹ ) إِنَّ الَّذِينَ يُلْحِدُونَ فِي آيَاتِنَا لاَ يَخْفَوْنَ عَلَيْنَا أَ فَمَنْ يُلْقَى فِي النَّارِ

مردوں کا زندہ کرنے والا بھی ہے اور یقینا وہ ہر شے پر قادر ہے (۴۰) بیشک جو لوگ ہماری آیات میں ہیرا پھیری کرتے ہیں وہ ہم سے حُھپنے والے نہیں ہیں .سوچو کہ جو شخص جہّنم میں ڈال دیا جائے گا

خَيْرٌ أَمْ مَنْ يَأْتِي آمِناً يَوْمَ الْقِيَامَةِ اعْمَلُوا مَا شِئْتُمْ إِنَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ( ۴۰ ) إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا بِالذِّکْرِ لَمَّا

وہ بہتر ہے یا جو روزِ قیامت بے خوف و خطر نظر آئے .تم جو چاہو عمل کرو وہ تمہارے تمام اعمال کا دیکھنے والا ہے (۴۱) بیشک جن لوگوں نے قرآن کے آنے کے بعد اس کا انکار کردیا ان کا انجام اِرا ہے

جَاءَهُمْ وَ إِنَّهُ لَکِتَابٌ عَزِيزٌ( ۴۱ ) لاَ يَأْتِيهِ الْبَاطِلُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَ لاَ مِنْ خَلْفِهِ تَنْزِيلٌ مِنْ حَکِيمٍ حَمِيدٍ( ۴۲ )

اور یہ ایک عالی مرتبہ کتاب ہے (۴۲) جس کے قریب سامنے یا پیچھے کسی طرف سے باطل آبھی نہیں سکتا ہے کہ یہ خدائے حکیم و حمید کی نازل کی ہوئی کتاب ہے

مَا يُقَالُ لَکَ إِلاَّ مَا قَدْ قِيلَ لِلرُّسُلِ مِنْ قَبْلِکَ إِنَّ رَبَّکَ لَذُو مَغْفِرَةٍ وَ ذُو عِقَابٍ أَلِيمٍ‌( ۴۳ ) وَ لَوْ جَعَلْنَاهُ

(۴۳) پیغمبر آپ سے جو کچھ بھی کہا جاتا ہے یہ سب آپ سے پہلے والے رسولوں سے کہا جاچکاُ ہے اور آپ کا پروردگار بخشنے والا بھی ہے اور دردناک عذاب کا مالک بھی ہے (۴۴) اور اگر ہم اس

قُرْآناً أَعْجَمِيّاً لَقَالُوا لَوْ لاَ فُصِّلَتْ آيَاتُهُ أَ أَعْجَمِيٌّ وَ عَرَبِيٌّ قُلْ هُوَ لِلَّذِينَ آمَنُوا هُدًى وَ شِفَاءٌ وَ الَّذِينَ لاَ

قرآن کو عجمی زبان میں نازل کردیتے تو یہ کہتے کہ اس کی آیتیں واضح کیوں نہیں ہیں اور یہ عجمی کتاب اور عربی انسان کا ربط کیا ہے. تو آپ کہہ دیجئے کہ یہ کتاب

يُؤْمِنُونَ فِي آذَانِهِمْ وَقْرٌ وَ هُوَ عَلَيْهِمْ عَمًى أُولٰئِکَ يُنَادَوْنَ مِنْ مَکَانٍ بَعِيدٍ( ۴۴ ) وَ لَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْکِتَابَ

صاحبان ایمان کے لئے شفا اور ہدایت ہے اور جو لوگ ایمان نہیں رکھتے ہیں ان کے کانوں میں بہرا پن ہے اور وہ ان کو نظر بھی نہیں آرہا ہے اور ان لوگوں کو بہت دور سے پکارا جائے گا (۴۵) اور یقینا ہم نے موسٰی کو کتاب دی

فَاخْتُلِفَ فِيهِ وَ لَوْ لاَ کَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ رَبِّکَ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ وَ إِنَّهُمْ لَفِي شَکٍّ مِنْهُ مُرِيبٍ‌( ۴۵ ) مَنْ عَمِلَ

تو اس میں بھی جھگڑا ڈال دیا گیا اور اگر آپ کے پروردگار کی طرف سے ایک بات پہلے سے طے نہ ہوگئی ہوتی تو اب تک ان کے درمیان فیصلہ کردیا گیا ہوتا اور یقینا یہ بڑے بے چین کردینے والے شک میں مبتلا ہیں (۴۶) جو بھی نیک ع

صَالِحاً فَلِنَفْسِهِ وَ مَنْ أَسَاءَ فَعَلَيْهَا وَ مَا رَبُّکَ بِظَلاَّمٍ لِلْعَبِيدِ( ۴۶ )

مل کرے گا وہ اپنے لئے کرے گا اور جو اِرا کرے گا اس کا ذمہ دار بھی وہ خود ہی ہوگا اور آپ کا پروردگار بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ہے

۴۸۲

إِلَيْهِ يُرَدُّ عِلْمُ السَّاعَةِ وَ مَا تَخْرُجُ مِنْ ثَمَرَاتٍ مِنْ أَکْمَامِهَا وَ مَا تَحْمِلُ مِنْ أُنْثَى وَ لاَ تَضَعُ إِلاَّ بِعِلْمِهِ وَ يَوْمَ

(۴۷) قیامت کا علم اسی کی طرف پلٹا دیا جاتا ہے اور تِوروں سے جو پھل نکلتے ہیں یا عورتوں کو جو حمل ہوتا ہے یا جن بچوں کو وہ پیدا کرتی ہیں یہ سب اسی کے علم کے مطابق ہوتے ہیں اور جس دن

يُنَادِيهِمْ أَيْنَ شُرَکَائِي قَالُوا آذَنَّاکَ مَا مِنَّا مِنْ شَهِيدٍ( ۴۷ ) وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَا کَانُوا يَدْعُونَ مِنْ قَبْلُ وَ ظَنُّوا مَا

وہ پکار کر پوچھے گا کہ میرے شرکائ کہاں ہیں تو مشرکین مجبورا عرض کریں گے کہ ہم پہلے ہی بتاچکے ہیں کہ ہم میں سے کوئی ان سے واقف نہیں ہے

(۴۸) اور وہ سب گم ہوجائیں گے جنہیں یہ پہلے پکارا کرتے تھے اور اب خیال ہوگا کہ کوئی

لَهُمْ مِنْ مَحِيصٍ‌( ۴۸ ) لاَ يَسْأَمُ الْإِنْسَانُ مِنْ دُعَاءِ الْخَيْرِ وَ إِنْ مَسَّهُ الشَّرُّ فَيَئُوسٌ قَنُوطٌ( ۴۹ ) وَ لَئِنْ أَذَقْنَاهُ

چھٹکارا ممکن نہیں ہے (۴۹) انسان بھلائی کی رَعا کرتے ہوئے کبھی نہیں تھکتا ہے اور جب کوئی تکلیف اسے چھو بھی لیتی ہے تو بالکل مایوس اور بے آس ہوجاتا ہے (۵۰) اور اگر ہم اس تکلیف کے

رَحْمَةً مِنَّا مِنْ بَعْدِ ضَرَّاءَ مَسَّتْهُ لَيَقُولَنَّ هٰذَا لِي وَ مَا أَظُنُّ السَّاعَةَ قَائِمَةً وَ لَئِنْ رُجِعْتُ إِلَى رَبِّي إِنَّ لِي عِنْدَهُ

بعد پھر اسے رحمت کا مزہ چکھادیں تو فورا یہ کہہ دے گا کہ یہ تو میرا حق ہے اور مجھے تو خیال بھی نہیں ہے کہ قیامت قائم ہونے والی ہے اور اگر میں پروردگار کی طرف پلٹایا بھی گیا تو میرے لئے وہاں

لَلْحُسْنَى فَلَنُنَبِّئَنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا بِمَا عَمِلُوا وَ لَنُذِيقَنَّهُمْ مِنْ عَذَابٍ غَلِيظٍ( ۵۰ ) وَ إِذَا أَنْعَمْنَا عَلَى الْإِنْسَانِ

بھی نیکیاں ہی ہیں تو پھر ہم بھی کفار کو ضرور بتائیں گے کہ انہوں نے کیا کیا, کیا ہے اور انہیں سخت عذاب کا مزہ چکھائیں گے (۵۱) اور ہم جب انسان کو نعمت دیتے ہیں تو ہم سے کنارہ کش ہوجاتا ہے

أَعْرَضَ وَ نَأَى بِجَانِبِهِ وَ إِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ فَذُو دُعَاءٍ عَرِيضٍ‌( ۵۱ ) قُلْ أَ رَأَيْتُمْ إِنْ کَانَ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ ثُمَّ کَفَرْتُمْ بِهِ

اور پہلو بدل کر الگ ہوجاتا ہے اور جب برائی پہنچ جاتی ہے تو خوب لمبی چوڑی رَعائیں کرنے لگتا ہے (۵۲) آپ کہہ دیجئے کہ کیا تمہیں یہ خیال ہے اگر یہ قرآن خدا کی طرف سے ہے اور تم نے

مَنْ أَضَلُّ مِمَّنْ هُوَ فِي شِقَاقٍ بَعِيدٍ( ۵۲ ) سَنُرِيهِمْ آيَاتِنَا فِي الْآفَاقِ وَ فِي أَنْفُسِهِمْ حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُ الْحَقُّ أَ وَ

اس کا انکار کردیا تو اس سے زیادہ کون گمراہ ہوگا جو اس سے اتنا سخت اختلاف کرنے والا ہو (۵۳) ہم عنقریب اپنی نشانیوں کو تمام اطراف عالم میں اور خود ان کے نفس کے اندر دکھلائیں گے تاکہ ان پر یہ بات واضح ہوجائے کہ وہ برحق ہے

لَمْ يَکْفِ بِرَبِّکَ أَنَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ شَهِيدٌ( ۵۳ ) أَلاَ إِنَّهُمْ فِي مِرْيَةٍ مِنْ لِقَاءِ رَبِّهِمْ أَلاَ إِنَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ مُحِيطٌ( ۵۴ )

اور کیا پروردگار کے لئے یہ بات کافی نہیں ہے کہ وہ ہر شے کا گواہ اور سب کا دیکھنے والا ہے (۵۴) آگاہ ہوجاؤ کہ یہ لوگ اللہ سے ملاقات کی طرف سے شک میں مبتلا ہیں اور آگاہ ہوجاؤ کہ اللہ ہر شے پر احاطہ کئے ہوئے ہے

۴۸۳

( سورة الشورى)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

حم‌( ۱ ) عسق‌( ۲ ) کَذٰلِکَ يُوحِي إِلَيْکَ وَ إِلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِکَ اللَّهُ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۳ ) لَهُ مَا فِي

(۱) حم (۲) عسق (۳) اسی طرح خدائے عزیز و حکیم آپ کی طرف اور آپ سے پہلے والوں کی طرف وحی بھیجتا رہتا ہے (۴) زمین و

السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ وَ هُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ‌( ۴ ) تَکَادُ السَّمَاوَاتُ يَتَفَطَّرْنَ مِنْ فَوْقِهِنَّ وَ الْمَلاَئِکَةُ

آسمان میں جو کچھ بھی ہے سب اسی کی ملکیت ہے اور وہی خدائے بزرگ و برتر ہے (۵) قریب ہے کہ آسمان اس کی ہیبت سے اوپر سے شگافتہ ہوجائیں اور ملائکہ بھی اپنے پروردگار کی حمد کی

يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَ يَسْتَغْفِرُونَ لِمَنْ فِي الْأَرْضِ أَلاَ إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ‌( ۵ ) وَ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِهِ

تسبیح کررہے ہیں اور زمین والوں کے حق میں استغفار کررہے ہیں آگاہ ہوجاؤ کہ خدا ہی وہ ہے جو بہت بخشنے والا اور مہربان ہے (۶) اور جن لوگوں نے اس کے علاوہ

أَوْلِيَاءَ اللَّهُ حَفِيظٌ عَلَيْهِمْ وَ مَا أَنْتَ عَلَيْهِمْ بِوَکِيلٍ‌( ۶ ) وَ کَذٰلِکَ أَوْحَيْنَا إِلَيْکَ قُرْآناً عَرَبِيّاً لِتُنْذِرَ أُمَّ الْقُرَى وَ

سرپرست بنالئے ہیں اللہ ان سب کے حالات کا نگراں ہے اور پیغمبر آپ کسی کے ذمہ دار نہیں ہیں (۷) اور ہم نے اسی طرح آپ کی طرف عربی زبان میں قرآن کی وحی بھیجی تاکہ آپ مکہ اور اس کے

مَنْ حَوْلَهَا وَ تُنْذِرَ يَوْمَ الْجَمْعِ لاَ رَيْبَ فِيهِ فَرِيقٌ فِي الْجَنَّةِ وَ فَرِيقٌ فِي السَّعِيرِ( ۷ ) وَ لَوْ شَاءَ اللَّهُ لَجَعَلَهُمْ أُمَّةً

اطراف والوں کو ڈرائیں اور اس دن سے ڈرائیں جس دن سب کو جمع کیا جائے گا اور اس میں کسی شک کی گنجائش نہیں ہے اس دن ایک گروہ جنّت میں ہوگا اور ایک جہّنم میں ہوگا (۸) اور اگر خدا چاہتا تو سب کو

وَاحِدَةً وَ لٰکِنْ يُدْخِلُ مَنْ يَشَاءُ فِي رَحْمَتِهِ وَ الظَّالِمُونَ مَا لَهُمْ مِنْ وَلِيٍّ وَ لاَ نَصِيرٍ( ۸ ) أَمِ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِهِ

ایک قوم بنادیتا لیکن وہ جسے چاہتا ہے اسی کو اپنی رحمت میں داخل کرتا ہے اور ظالمین کے لئے نہ کوئی سرپرست ہے اور نہ مددگار (۹) کیا ان لوگوں نے اس کو چھوڑ کر اپنے لئے

أَوْلِيَاءَ فَاللَّهُ هُوَ الْوَلِيُّ وَ هُوَ يُحْيِي الْمَوْتَى وَ هُوَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۹ ) وَ مَا اخْتَلَفْتُمْ فِيهِ مِنْ شَيْ‌ءٍ

سرپرست بنائے ہیں جب کہ وہی سب کا سرپرست ہے اور وہی اَمردوں کو زندہ کرتا ہے اور وہ ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے(۱۰) اور تم جس چیز میں بھی اختلاف کرو گے

فَحُکْمُهُ إِلَى اللَّهِ ذٰلِکُمُ اللَّهُ رَبِّي عَلَيْهِ تَوَکَّلْتُ وَ إِلَيْهِ أُنِيبُ‌( ۱۰ )

اس کا فیصلہ اللہ کے ہاتھوں میں ہے. وہی میرا پروردگار ہے اور اسی پر میرا بھروسہ ہے اور اسی کی طرف میں رجوع کرتا ہوں

۴۸۴

فَاطِرُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ جَعَلَ لَکُمْ مِنْ أَنْفُسِکُمْ أَزْوَاجاً وَ مِنَ الْأَنْعَامِ أَزْوَاجاً يَذْرَؤُکُمْ فِيهِ لَيْسَ کَمِثْلِهِ شَيْ‌ءٌ

(۱۱) وہ آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے اس نے تمہارے نفوس میں سے بھی جوڑا بنایا ہے اور جانوروں میں سے بھی جوڑے بنائے ہیں وہ تم کو اسی جوڑے کے ذریعہ دنیا میں پھیلا رہا ہے اس کا جیسا کوئی نہیں ہے

وَ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ( ۱۱ ) لَهُ مَقَالِيدُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَشَاءُ وَ يَقْدِرُ إِنَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ

وہ سب کی سننے والا اور ہر چیز کا دیکھنے والا ہے (۱۲) آسمان و زمین کی تمام کنجیاں اسی کے اختیار میں ہیں وہ جس کے لئے چاہتا ہے اس کے رزق میں وسعت پیدا کردیتا ہے اور جس کے لئے چاہتا ہے تنگی پیدا کردیتا ہے وہ ہر شے کا

عَلِيمٌ‌( ۱۲ ) شَرَعَ لَکُمْ مِنَ الدِّينِ مَا وَصَّى بِهِ نُوحاً وَ الَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْکَ وَ مَا وَصَّيْنَا بِهِ إِبْرَاهِيمَ وَ مُوسَى وَ

خوب جاننے والا ہے (۱۳) اس نے تمہارے لئے دین میں وہ راستہ مقرر کیا ہے جس کی نصیحت نوح کو کی ہے اور جس کی وحی پیغمبر تمہاری طرف بھی کی ہے اور جس کی نصیحت ابراہیم علیہ السّلام , موسٰی علیہ السّلام اور

عِيسَى أَنْ أَقِيمُوا الدِّينَ وَ لاَ تَتَفَرَّقُوا فِيهِ کَبُرَ عَلَى الْمُشْرِکِينَ مَا تَدْعُوهُمْ إِلَيْهِ اللَّهُ يَجْتَبِي إِلَيْهِ مَنْ يَشَاءُ وَ

عیسٰی علیہ السّلام کو بھی کی ہے کہ دین کو قائم کرو اور اس میں تفرقہ نہ پیدا ہونے پائے مشرکین کو وہ بات سخت گراں گزرتی ہے جس کی تم انہیں دعوت دے رہے ہو اللہ جس کو چاہتا ہے اپنی بارگاہ کے لئے چن لیتا ہے اور جو

يَهْدِي إِلَيْهِ مَنْ يُنِيبُ‌( ۱۳ ) وَ مَا تَفَرَّقُوا إِلاَّ مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْياً بَيْنَهُمْ وَ لَوْ لاَ کَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ

اس کی طرف رجوع کرتا ہے اسے ہدایت دے دیتا ہے (۱۴) اور ان لوگوں نے آپس میں تفرقہ اسی وقت پیدا کیا ہے جب ان کے پاس علم آچکا تھا اور یہ صرف آپس کی دشمنی کی بنا پر تھا اور

رَبِّکَ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ وَ إِنَّ الَّذِينَ أُورِثُوا الْکِتَابَ مِنْ بَعْدِهِمْ لَفِي شَکٍّ مِنْهُ مُرِيبٍ‌( ۱۴ )

اگر پروردگار کی طرف سے ایک بات پہلے سے ایک مدّت کے لئے طے نہ ہوگئی ہوتی تو اب تک ان کے درمیان فیصلہ ہوچکا ہوتا اور بیشک جن لوگوں کو ان کے بعد کتاب کا وارث بنایا گیا ہے وہ اس کی طرف سے سخت شک میں پڑے ہوئے ہیں

فَلِذٰلِکَ فَادْعُ وَ اسْتَقِمْ کَمَا أُمِرْتَ وَ لاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ وَ قُلْ آمَنْتُ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنْ کِتَابٍ وَ أُمِرْتُ لِأَعْدِلَ

(۱۵) لہٰذا آپ اسی کے لئے دعوت دیں اور اس طرح استقامت سے کام لیں جس طرح آپ کو حکم دیا گیا ہے اور ا ن کی خواہشات کا اتباع نہ کریں اور یہ کہیں کہ میرا ایمان اس کتاب پر ہے جو خدا نے نازل کی ہے اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ

بَيْنَکُمُ اللَّهُ رَبُّنَا وَ رَبُّکُمْ لَنَا أَعْمَالُنَا وَ لَکُمْ أَعْمَالُکُمْ لاَ حُجَّةَ بَيْنَنَا وَ بَيْنَکُمُ اللَّهُ يَجْمَعُ بَيْنَنَا وَ إِلَيْهِ الْمَصِيرُ( ۱۵ )

تمہارے درمیان انصاف کروں اللہ ہمارا اور تمہارا دونوں کا پروردگار ہے ہمارے اعمال ہمارے لئے ہیں اور تمہارے اعمال تمہارے لئے - ہمارے اور تمہارے درمیان کوئی بحث نہیں ہے اللہ ہم سب کو ایک دن جمع کرے گا اور اسی کی طرف سب کی بازگشت ہے

۴۸۵

وَ الَّذِينَ يُحَاجُّونَ فِي اللَّهِ مِنْ بَعْدِ مَا اسْتُجِيبَ لَهُ حُجَّتُهُمْ دَاحِضَةٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَ عَلَيْهِمْ غَضَبٌ وَ لَهُمْ عَذَابٌ

(۱۶) اور جو لوگ اس کے مان لئے جانے کے بعد خدا کے بارے میں جھگڑا کرتے ہیں ان کی دلیل بالکل مہمل اور لغو ہے اور ان پر اللہ کا غضب ہے اور ان کے لئے

شَدِيدٌ( ۱۶ ) اللَّهُ الَّذِي أَنْزَلَ الْکِتَابَ بِالْحَقِّ وَ الْمِيزَانَ وَ مَا يُدْرِيکَ لَعَلَّ السَّاعَةَ قَرِيبٌ‌( ۱۷ ) يَسْتَعْجِلُ بِهَا

شدید قسم کا عذاب ہے (۱۷) اللہ ہی وہ ہے جس نے حق کے ساتھ کتاب اور میزان کو نازل کیا ہے اور آپ کو کیا معلوم کہ شاید قیامت قریب ہی ہو

(۱۸) اس کی جلدی صرف

الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِهَا وَ الَّذِينَ آمَنُوا مُشْفِقُونَ مِنْهَا وَ يَعْلَمُونَ أَنَّهَا الْحَقُّ أَلاَ إِنَّ الَّذِينَ يُمَارُونَ فِي السَّاعَةِ لَفِي

وہ لوگ کرتے ہیں جن کا اس پر ایمان نہیں ہے ورنہ جو ایمان والے ہیں وہ تو اس سے خوفزدہ ہی رہتے ہیں اور یہ جانتے ہیں کہ وہ بہرحال برحق ہے ہوشیار کہ جو لوگ قیامت کے بارے میں شک کرتے ہیں وہ

ضَلاَلٍ بَعِيدٍ( ۱۸ ) اللَّهُ لَطِيفٌ بِعِبَادِهِ يَرْزُقُ مَنْ يَشَاءُ وَ هُوَ الْقَوِيُّ الْعَزِيزُ( ۱۹ ) مَنْ کَانَ يُرِيدُ حَرْثَ الْآخِرَةِ

گمراہی میں بہت دور تک چلے گئے ہیں (۱۹) اللہ اپنے بندوں پر مہربان ہے وہ جس کو بھی چاہتا ہے رزق عطا کرتا ہے اور وہ صاحبِ قوت بھی ہے اور صاحبِ عزت بھی ہے (۲۰) جو انسان آخرت کی کھیتی چاہتا ہے ہم اس کے لئے

نَزِدْ لَهُ فِي حَرْثِهِ وَ مَنْ کَانَ يُرِيدُ حَرْثَ الدُّنْيَا نُؤْتِهِ مِنْهَا وَ مَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِنْ نَصِيبٍ‌( ۲۰ ) أَمْ لَهُمْ شُرَکَاءُ

اضافہ کردیتے ہیں اور جو دنیا کی کھیتی کا طلبگار ہے اسے اسی میں سے عطا کردیتے ہیں اور پھر آخرت میں اس کا کوئی حصہ نہیں ہے (۲۱) کیا ان کے لئے ایسے شرکائ بھی ہیں

شَرَعُوا لَهُمْ مِنَ الدِّينِ مَا لَمْ يَأْذَنْ بِهِ اللَّهُ وَ لَوْ لاَ کَلِمَةُ الْفَصْلِ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ وَ إِنَّ الظَّالِمِينَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۲۱ )

جنہوں نے دین کے وہ راستے مقرّر کئے ہیں جن کی خدا نے اجازت بھی نہیں دی ہے اور اگر فیصلہ کے دن کا وعدہ نہ ہوگیا ہوتا تو اب تک ان کے درمیان فیصلہ کردیا گیا ہوتا اور یقینا ظالموں کے لئے بڑا دردناک عذاب ہے

تَرَى الظَّالِمِينَ مُشْفِقِينَ مِمَّا کَسَبُوا وَ هُوَ وَاقِعٌ بِهِمْ وَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فِي رَوْضَاتِ الْجَنَّاتِ لَهُمْ

(۲۲) آپ دیکھیں گے کہ ظالمین اپنے کرتوت کے عذاب سے خوفزدہ ہیں اور وہ ان پر بہرحال نازل ہونے والا ہے اور جو لوگ ایمان لے آئے اور انہوں نے نیک اعمال کئے ہیں وہ جنّت کے باغات میں رہیں گے اور ان کے لئے پروردگار کی بارگاہ میں

مَا يَشَاءُونَ عِنْدَ رَبِّهِمْ ذٰلِکَ هُوَ الْفَضْلُ الْکَبِيرُ( ۲۲ )

وہ تمام چیزیں ہیں جن کے وہ خواہشمند ہوں گے اور یہ ایک بہت بڑا فضل پروردگار ہے

۴۸۶

ذٰلِکَ الَّذِي يُبَشِّرُ اللَّهُ عِبَادَهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ قُلْ لاَ أَسْأَلُکُمْ عَلَيْهِ أَجْراً إِلاَّ الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَى وَ

(۲۳) یہی وہ فضلِ عظیم ہے جس کی بشارت پروردگار اپنے بندوں کو دیتا ہے جنہوں نے ایمان اختیار کیا ہے اور نیک اعمال کئے ہیں تو آپ کہہ دیجئے کہ میں تم سے اس تبلیغ رسالت کا کوئی اجر نہیں چاہتا علاوہ اس کے کہ میرے اقربا سے محبت کرو اور

مَنْ يَقْتَرِفْ حَسَنَةً نَزِدْ لَهُ فِيهَا حُسْناً إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ شَکُورٌ( ۲۳ ) أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ کَذِباً فَإِنْ يَشَأِ اللَّهُ

جو شخص بھی کوئی نیکی حاصل کرے گا ہم اس کی نیکی میں اضافہ کردیں گے کہ بیشک اللہ بہت زیادہ بخشنے والا اور قدرداں ہے (۲۴) کیا ان لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ رسول, اللہ پر جھوٹے بہتان باندھتا ہے جب کہ خدا چاہے تو

يَخْتِمْ عَلَى قَلْبِکَ وَ يَمْحُ اللَّهُ الْبَاطِلَ وَ يُحِقُّ الْحَقَّ بِکَلِمَاتِهِ إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ( ۲۴ ) وَ هُوَ الَّذِي يَقْبَلُ

تمہارے قلب پر بھی مہر لگا سکتا ہے اور خدا تو باطل کو مٹا دیتا ہے اور حق کو اپنے کلمات کے ذریعہ ثابت اور پائیدار بنادیتا ہے یقینا وہ دلوں کے رازوں کا جاننے والا ہے (۲۵) اور وہی وہ ہے جو اپنے بندوں کی توبہ کوقبول کرتا

التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ وَ يَعْفُو عَنِ السَّيِّئَاتِ وَ يَعْلَمُ مَا تَفْعَلُونَ‌( ۲۵ ) وَ يَسْتَجِيبُ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا

ہے اور ان کی برائیوں کو معاف کرتا ہے اور وہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے (۲۶) اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال کئے وہی دعوت الٰہٰی کو قبول کرتے ہیں

الصَّالِحَاتِ وَ يَزِيدُهُمْ مِنْ فَضْلِهِ وَ الْکَافِرُونَ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ( ۲۶ ) وَ لَوْ بَسَطَ اللَّهُ الرِّزْقَ لِعِبَادِهِ لَبَغَوْا فِي

اور خدا اپنے فضل و کرم سے ان کے اجر میں اضافہ کردیتا ہے اور کافرین کے لئے تو بڑا سخت عذاب رکھا گیا ہے (۲۷) اور اگر خدا تمام بندوں کے لئے رزق کو وسیع کردیتا ہے تو یہ لوگ

الْأَرْضِ وَ لٰکِنْ يُنَزِّلُ بِقَدَرٍ مَا يَشَاءُ إِنَّهُ بِعِبَادِهِ خَبِيرٌ بَصِيرٌ( ۲۷ ) وَ هُوَ الَّذِي يُنَزِّلُ الْغَيْثَ مِنْ بَعْدِ مَا قَنَطُوا

زمین میں بغاوت کردیتے مگر وہ اپنی مشیت کے مطابق معیّنہ مقدار میں نازل کرتا ہے کہ وہ اپنے بندوں سے خوب باخبر ہے اوران کے حالات کا دیکھنے والا ہے (۲۸) وہی وہ ہے جو ان کے مایوس ہوجانے کے بعد بارش کو نازل کرتاہے

وَ يَنْشُرُ رَحْمَتَهُ وَ هُوَ الْوَلِيُّ الْحَمِيدُ( ۲۸ ) وَ مِنْ آيَاتِهِ خَلْقُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ مَا بَثَّ فِيهِمَا مِنْ دَابَّةٍ وَ

اور اپنی رحمت کو منتشر کرتا ہے اور وہی قابل تعریف مالک اور سرپرست ہے (۲۹) اور اس کی نشانیوں میں سے زمین و آسمان کی خلقت اور ان کے اندر چلنے والے تمام جاندارہیں اور وہ جب چاہے

هُوَ عَلَى جَمْعِهِمْ إِذَا يَشَاءُ قَدِيرٌ( ۲۹ ) وَ مَا أَصَابَکُمْ مِنْ مُصِيبَةٍ فَبِمَا کَسَبَتْ أَيْدِيکُمْ وَ يَعْفُو عَنْ کَثِيرٍ( ۳۰ )

ان سب کو جمع کرلینے پر قدرت رکھنے والا ہے (۳۰) اور تم تک جو مصیبت بھی پہنچتی ہے وہ تمہارے ہاتھوں کی کمائی ہے اور وہ بہت سی باتوں کو معاف بھی کردیتاہے

وَ مَا أَنْتُمْ بِمُعْجِزِينَ فِي الْأَرْضِ وَ مَا لَکُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ مِنْ وَلِيٍّ وَ لاَ نَصِيرٍ( ۳۱ )

(۳۱) اور تم زمین میں خدا کو عاجز نہیں کرسکتے ہو اورتمہارے لئے اس کے علاوہ کوئی سرپرست اور مددگار بھی نہیں ہے

۴۸۷

وَ مِنْ آيَاتِهِ الْجَوَارِ فِي الْبَحْرِ کَالْأَعْلاَمِ‌( ۳۲ ) إِنْ يَشَأْ يُسْکِنِ الرِّيحَ فَيَظْلَلْنَ رَوَاکِدَ عَلَى ظَهْرِهِ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ

(۳۲) اور اس کی نشانیوں میں سے سمندر میں چلنے والے بادبانی جہاز بھی ہیں جو پہاڑ کی طرح بلند ہیں (۳۳) وہ اگر چاہے تو ہوا کو ساکن بنادے تو سب سطح آب پر جم کر رہ جائیں - بیشک اس حقیقت میں

لِکُلِّ صَبَّارٍ شَکُورٍ( ۳۳ ) أَوْيُوبِقْهُنَّ بِمَا کَسَبُوا وَ يَعْفُ عَنْ کَثِيرٍ( ۳۴ ) وَ يَعْلَمَ الَّذِينَ يُجَادِلُونَ فِي آيَاتِنَا مَا لَهُمْ مِنْ

صبر وشکر کرنے والوں کے لئے بہت سی نشانیاں پائی جاتی ہیں (۳۴) یا وہ انہیں ان کے اعمال کی بنا پرہلاک ہی کردے اور وہ بہت سی باتوں کو معاف بھی کردیتا ہے (۳۵) اور ہماری آیتوں میں جھگڑا کرنے والوں کو معلوم ہوجانا چاہئے کہ ان کے لئے کوئی

مَحِيصٍ‌( ۳۵ ) فَمَاأُوتِيتُمْ مِنْ شَيْ‌ءٍ فَمَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَمَا عِنْدَاللَّهِ خَيْرٌوَأَبْقَى لِلَّذِينَ آمَنُوا وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَکَّلُونَ‌( ۳۶ )

چھٹکارا نہیں ہے (۳۶) پس تم کو جو کچھ بھی دیا گیا ہے وہ زندگانی دنیا کا چین ہے اوربس اور جو کچھ اللہ کی بارگاہ میں ہے وہ خیر اورباقی رہنے والا ہے ان لوگوں کے لئے جو ایمان رکھتے ہیں اوراپنے پروردگار پربھروسہ کرتے ہیں

وَ الَّذِينَ يَجْتَنِبُونَ کَبَائِرَ الْإِثْمِ وَالْفَوَاحِشَ وَ إِذَا مَا غَضِبُوا هُمْ يَغْفِرُونَ‌( ۳۷ ) وَالَّذِينَ اسْتَجَابُوا لِرَبِّهِمْ وَ أَقَامُوا الصَّلاَةَ

(۳۷) اوربڑے بڑے گناہوں اور فحش باتوں سے پرہیز کرتے ہیں اور جب غصّہ آجاتا ہے تو معاف کردیتے ہیں (۳۸) اور جو اپنے رب کی بات کو قبول کرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں

وَأَمْرُهُمْ شُورَى بَيْنَهُمْ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ‌( ۳۸ ) وَالَّذِينَ إِذَا أَصَابَهُمُ الْبَغْيُ هُمْ يَنْتَصِرُونَ‌( ۳۹ ) وَجَزَاءُ سَيِّئَةٍ سَيِّئَةٌ

اور آپس کے معاملات میں مشورہ کرتے ہیں اور ہمارے رزق میں سے ہماری راہ میں خرچ کرتے ہیں (۳۹) اورجب ان پر کوئی ظلم ہوتا ہے تو اس کا بدلہ لے لیتے ہیں (۴۰) اور ہر برائی کابدلہ اس کے جیسا ہوتا ہے

مِثْلُهَا فَمَنْ عَفَا وَأَصْلَحَ فَأَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ إِنَّهُ لاَ يُحِبُّ الظَّالِمِينَ‌( ۴۰ ) وَلَمَنِ انْتَصَرَ بَعْدَظُلْمِهِ فَأُولٰئِکَ مَا عَلَيْهِمْ مِنْ

پھرجو معاف کردے اور اصلاح کردے اس کااجر اللہ کے ذمہ ہے وہ یقینا ظالموں کو دوست نہیں رکھتا ہے (۴۱) اورجو شخض بھی ظلم کے بعد بدلہ لے اس کے اوپرکوئی

سَبِيلٍ‌( ۴۱ ) إِنَّمَا السَّبِيلُ عَلَى الَّذِينَ يَظْلِمُونَ النَّاسَ وَ يَبْغُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ أُولٰئِکَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۴۲ )

الزام نہیں ہے (۴۲) الزام ان لوگوں پر ہے جولوگوں پر ظلم کرتے ہیں اور زمین میں ناحق زیادتیاں پھیلاتے ہیں ان ہی لوگوں کے لئے دردناک عذاب ہے

وَ لَمَنْ صَبَرَ وَ غَفَرَ إِنَّ ذٰلِکَ لَمِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ( ۴۳ ) وَمَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ وَلِيٍّ مِنْ بَعْدِهِ وَ تَرَى الظَّالِمِينَ

(۴۳) اوریقینا جو صبر کرے اور معاف کردے تو اس کایہ عمل بڑے حوصلے کا کام ہے (۴۴) اور جس کوخدا گمراہی میں چھوڑ دے اس کے لئے اس کے بعد کوئی ولی اور سرپرست نہیں ہے اورتم دیکھو گے کہ

لَمَّا رَأَوُا الْعَذَابَ يَقُولُونَ هَلْ إِلَى مَرَدٍّ مِنْ سَبِيلٍ‌( ۴۴ )

ظالمین عذاب کو دیکھنے کے بعد یہ کہیں گے کہ کیا واپسی کا کوئی راستہ نکل سکتا ہے

۴۸۸

وَ تَرَاهُمْ يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا خَاشِعِينَ مِنَ الذُّلِّ يَنْظُرُونَ مِنْ طَرْفٍ خَفِيٍّ وَ قَالَ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ الْخَاسِرِينَ الَّذِينَ

(۴۵) اور تم انہیں دیکھو گے کہ وہ جہنمّ کے سامنے پیش کئے جائیں گے تو ذلّت سے ان کے سر جھکے ہوئے ہوں گے اور وہ کن انکھیوں سے دیکھتے بھی جائیں گے اور صاحبانِ ایمان کہیں گے کہ گھاٹے والے وہی افرادہیں جنہوں

خَسِرُوا أَنْفُسَهُمْ وَ أَهْلِيهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَلاَ إِنَّ الظَّالِمِينَ فِي عَذَابٍ مُقِيمٍ‌( ۴۵ ) وَ مَا کَانَ لَهُمْ مِنْ أَوْلِيَاءَ

نے اپنے نفس اوراپنے اہل کو قیامت کے دن گھاٹے میں مبتلا کردیا ہے آگاہ ہوجاؤ کہ ظالموں کو بہرحال دائمی عذاب میں رہنا پڑے گا (۴۶) اور ان کے لئے ایسے سرپرست بھی نہ ہوںگے

يَنْصُرُونَهُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَ مَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ سَبِيلٍ‌( ۴۶ ) اسْتَجِيبُوا لِرَبِّکُمْ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَ يَوْمٌ لاَ

جو خدا سے ہٹ کر ان کی مدد کرسکیں اور جس کو خدا گمراہی میں چھوڑ دے اس کے لئے کوئی راستہ نہیں ہے (۴۷) تم لوگ اپنے پروردگار کی بات کو قبول کرو قبل اس کے کہ وہ دن آجائے جو پلٹنے والا نہیں ہے

مَرَدَّ لَهُ مِنَ اللَّهِ مَا لَکُمْ مِنْ مَلْجَإٍ يَوْمَئِذٍ وَ مَا لَکُمْ مِنْ نَکِيرٍ( ۴۷ ) فَإِنْ أَعْرَضُوا فَمَا أَرْسَلْنَاکَ عَلَيْهِمْ حَفِيظاً

اس دن تمہارے لئے کوئی پناہ گاہ بھی نہ ہوگی اور عذاب کا انکار کرنے کی ہمت بھی نہ ہوگی (۴۸) اب بھی اگر یہ لوگ اعتراض کریں تو ہم نے آپ کو ان کانگہبان

إِنْ عَلَيْکَ إِلاَّ الْبَلاَغُ وَ إِنَّا إِذَا أَذَقْنَا الْإِنْسَانَ مِنَّا رَحْمَةً فَرِحَ بِهَا وَ إِنْ تُصِبْهُمْ سَيِّئَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ فَإِنَّ

بناکر نہیں بھیجا ہے آپ کا فرض صرف پیغام پہنچا دینا تھا اوربس اور ہم جب کسی انسان کو رحمت کامزہ چکھاتے ہیں تو وہ اکڑ جاتا ہے اورجب اس کے اعمال ہی کے نتیجہ میں کوئی برائی پہنچ جاتی ہے تو

الْإِنْسَانَ کَفُورٌ( ۴۸ ) لِلَّهِ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ يَهَبُ لِمَنْ يَشَاءُ إِنَاثاً وَ يَهَبُ لِمَنْ يَشَاءُ

بہت زیادہ ناشکری کرنے والا بن جاتاہے (۴۹) بیشک آسمان و زمین کا اختیار صرف اللہ کے ہاتھوں میں ہے وہ جوکچھ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے جس کو چاہتا ہے بیٹیاں عطا کرتا ہے اور جس کوچاہتا ہے

الذُّکُورَ( ۴۹ ) أَوْ يُزَوِّجُهُمْ ذُکْرَاناً وَ إِنَاثاً وَ يَجْعَلُ مَنْ يَشَاءُ عَقِيماً إِنَّهُ عَلِيمٌ قَدِيرٌ( ۵۰ ) وَ مَا کَانَ لِبَشَرٍ أَنْ

بیٹے عطاکرتاہے (۵۰) یا پھر بیٹے اور بیٹیاں دونوں کوجمع کردیتا ہے اور جس کو چاہتا ہے بانجھ ہی بنا دیتا ہے یقینا وہ صاحبِ علم بھی ہے اور صاحبِ قدرت و اختیاربھی ہے (۵۱) اورکسی انسان کے لئے یہ بات نہیں ہے کہ اللہ اس سے

يُکَلِّمَهُ اللَّهُ إِلاَّ وَحْياً أَوْ مِنْ وَرَاءِ حِجَابٍ أَوْ يُرْسِلَ رَسُولاً فَيُوحِيَ بِإِذْنِهِ مَا يَشَاءُ إِنَّهُ عَلِيٌّ حَکِيمٌ‌( ۵۱ )

کلام کرے مگر یہ کہ وحی کردے یا پس پردہ سے بات کر لے یا کوئی نمائندہ فرشتہ بھیج دے اور پھر وہ اس کی اجازت سے جو وہ چاہتا ہے وہ پیغام پہنچا دے کہ وہ یقینا بلند و بالا اور صاحبِ حکمت ہے

۴۸۹

وَ کَذٰلِکَ أَوْحَيْنَا إِلَيْکَ رُوحاً مِنْ أَمْرِنَا مَا کُنْتَ تَدْرِي مَا الْکِتَابُ وَ لاَ الْإِيمَانُ وَ لٰکِنْ جَعَلْنَاهُ نُوراً نَهْدِي بِهِ

(۵۲) اور اسی طرح ہم نے آپ کی طرف اپنے حکم سے روح (قرآن) کی وحی کی ہے آپ کونہیں معلوم تھا کہ کتاب کیا ہے اورایمان کن چیزوں کا نام ہے لیکن ہم نے اسے ایک نور قرار دیا ہے جس کے ذریعہ

مَنْ نَشَاءُ مِنْ عِبَادِنَا وَ إِنَّکَ لَتَهْدِي إِلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۵۲ ) صِرَاطِ اللَّهِ الَّذِي لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا

اپنے بندوں میں جسے چاہتے ہیں اسےہدایت دے دیتے ہیں اوربیشک آپ لوگوں کوسیدھے راستہ کی ہدایت کررہے ہیں(۵۳)اس خدا کا راستہ جس کے اختیار میں

فِي الْأَرْضِ أَلاَ إِلَى اللَّهِ تَصِيرُ الْأُمُورُ( ۵۳ )

زمین و آسمان کی تمام چیزیں ہیں اوریقینا اسی کی طرف تمام اُمورکی بازگشت ہے

( سورة الزخرف)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

حم‌( ۱ ) وَ الْکِتَابِ الْمُبِينِ‌( ۲ ) إِنَّا جَعَلْنَاهُ قُرْآناً عَرَبِيّاً لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ‌( ۳ ) وَ إِنَّهُ فِي أُمِّ الْکِتَابِ لَدَيْنَا لَعَلِيٌّ

(۱) حم (۲) اس روشن کتاب کی قسم (۳) بیشک ہم نے اسے عربی قرآن قرار دیا ہے تاکہ تم سمجھ سکو (۴) اور یہ ہمارے پاس لوح محفوظ میں نہایت درجہ بلند اور اَپراز

حَکِيمٌ‌( ۴ ) أَ فَنَضْرِبُ عَنْکُمُ الذِّکْرَ صَفْحاً أَنْ کُنْتُمْ قَوْماً مُسْرِفِينَ‌( ۵ ) وَ کَمْ أَرْسَلْنَا مِنْ نَبِيٍّ فِي الْأَوَّلِينَ‌( ۶ )

حکمت کتاب ہے (۵) اورکیا ہم تم لوگوں کو نصیحت کرنے سے صرف اس لئے کنارہ کشی اختیار کرلیں کہ تم زیادتی کرنے والے ہو (۶) اورہم نے تم سے پہلے والی قوموں میں بھی کتنے ہی پیغمبر بھیج دیئے ہیں

وَ مَا يَأْتِيهِمْ مِنْ نَبِيٍّ إِلاَّ کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۷ ) فَأَهْلَکْنَا أَشَدَّ مِنْهُمْ بَطْشاً وَ مَضَى مَثَلُ الْأَوَّلِينَ‌( ۸ ) وَ لَئِنْ

(۷) اور ان میں سے کسی کے پاس کوئی نبی نہیں آیا مگر یہ کہ ان لوگوں نے ان کا مذاق اڑایا (۸) تو ہم نے ان سے زیادہ زبردست لوگوں کو تباہ و برباد کردیا اور یہ مثال جاری ہوگئی (۹) اور

سَأَلْتَهُمْ مَنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ لَيَقُولُنَّ خَلَقَهُنَّ الْعَزِيزُ الْعَلِيمُ‌( ۹ ) الَّذِي جَعَلَ لَکُمُ الْأَرْضَ مَهْداً وَ

آپ ان سے سوال کریں گے کہ زمین و آسمان کوکس نے پیدا کیا ہے تویقینا یہی کہیں گے کہ ایک زبردست طاقت والی اور ذی علم ہستی نے خلق کیاہے

(۱۰) وہ ہی جس نے تمہارے لئے زمین کو گہوارہ بنایا ہے اور

جَعَلَ لَکُمْ فِيهَا سُبُلاً لَعَلَّکُمْ تَهْتَدُونَ‌( ۱۰ )

اس میں راستے قرار دیئے ہیں تاکہ تم راہ معلوم کرسکو

۴۹۰

وَ الَّذِي نَزَّلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً بِقَدَرٍ فَأَنْشَرْنَا بِهِ بَلْدَةً مَيْتاً کَذٰلِکَ تُخْرَجُونَ‌( ۱۱ ) وَ الَّذِي خَلَقَ الْأَزْوَاجَ کُلَّهَا وَ

(۱۱) اور جس نے آسمان سے ایک معین مقدار میں پانی نازل کیا اورپھر ہم نے اس کے ذریعہ مردہ زمینوں کو زندہ بنادیا اسی طرح تم بھی زمین سے نکالے جاؤ گے (۱۲) اور جسں نے تمام جوڑوں کو خلق کیا ہے اور

جَعَلَ لَکُمْ مِنَ الْفُلْکِ وَ الْأَنْعَامِ مَا تَرْکَبُونَ‌( ۱۲ ) لِتَسْتَوُوا عَلَى ظُهُورِهِ ثُمَّ تَذْکُرُوا نِعْمَةَ رَبِّکُمْ إِذَا اسْتَوَيْتُمْ

تمہارے لئے کشتیوں اور جانوروں میں سواری کا سامان فراہم کیا ہے (۱۳) تاکہ ان کی پشت پرسکون سے بیٹھ سکو اورپھر جب سکون سے بیٹھ جاؤ تو اپنے پروردگار کی نعمت کو یاد کرو اور

عَلَيْهِ وَ تَقُولُوا سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هٰذَا وَ مَا کُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ‌( ۱۳ ) وَ إِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ‌( ۱۴ ) وَ جَعَلُوا

کہو کہ پاک و بے نیاز ہے وہ خدا جس نے اس سواری کو ہمارے لئے م اَسخرّ کردیا ہے ورنہ ہم اس کوقابو میں لاسکنے والے نہیں تھے (۱۴) اور بہرحال ہم اپنے پروردگار ہی کی بارگاہ میں پلٹ کر جانے والے ہیں (۱۵) اور ان لوگوں نے پروردگار کے لئے

لَهُ مِنْ عِبَادِهِ جُزْءاً إِنَّ الْإِنْسَانَ لَکَفُورٌ مُبِينٌ‌( ۱۵ ) أَمِ اتَّخَذَ مِمَّا يَخْلُقُ بَنَاتٍ وَ أَصْفَاکُمْ بِالْبَنِينَ‌( ۱۶ ) وَ إِذَا

اس کے بندوں میں سے بھی ایک جزئ (اولاد) قرار دیدیا کہ انسان یقینا بڑا کھلا ہوا ناشکرا ہے (۱۶) سچ بتاؤ کیا خدا نے اپنی تمام مخلوقات میں سے اپنے لئے لڑکیوں کو منتخب کیا ہے اور تمہارے لئے لڑکوں کو پسند کیا ہے (۱۷) اور جب ان

بُشِّرَ أَحَدُهُمْ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحْمٰنِ مَثَلاً ظَلَّ وَجْهُهُ مُسْوَدّاً وَ هُوَ کَظِيمٌ‌( ۱۷ ) أَ وَ مَنْ يُنَشَّأُ فِي الْحِلْيَةِ وَ هُوَ فِي

میں سے کسی کو اسی لڑکی کی بشارت دی جاتی ہے جو مثال انہوں نے رحمان کے لئے بیان کی ہے تو اس کا چہرہ سیاہ ہوجاتا ہے اور غصہّ کے گھونٹ پینے لگتاہے (۱۸) کیا جس کو زیورات میں پالا جاتا ہے اور وہ

الْخِصَامِ غَيْرُ مُبِينٍ‌( ۱۸ ) وَ جَعَلُوا الْمَلاَئِکَةَ الَّذِينَ هُمْ عِبَادُ الرَّحْمٰنِ إِنَاثاً أَ شَهِدُوا خَلْقَهُمْ سَتُکْتَبُ شَهَادَتُهُمْ

جھگڑے کے وقت صحیح بات بھی نہ کرسکے (وہی خدا کی اولاد ہے (۱۹) اوران لوگوں نے ان ملائکہ کوجو رحمان کے بندے ہیںلڑکی قرار دیدیا ہے کیا یہ ان کی خلقت کے گواہ ہیں تو عنقریب ان کی گواہی لکھ لی جائے گی اور پھر

وَ يُسْأَلُونَ‌( ۱۹ ) وَ قَالُوا لَوْ شَاءَ الرَّحْمٰنُ مَا عَبَدْنَاهُمْ مَا لَهُمْ بِذٰلِکَ مِنْ عِلْمٍ إِنْ هُمْ إِلاَّ يَخْرُصُونَ‌( ۲۰ ) أَمْ آتَيْنَاهُمْ

اس کے بارے میں سوال کیا جائے گا (۲۰) اوریہ کہتے ہیں کہ خدا چاہتا توہم ان کی پرستش نہ کرتے انہیں اس بات کا کوئی علم نہیں ہے - یہ صرف اندازوں سے بات کرتے ہیں (۲۱) کیا ہم نے اس سے پہلے

کِتَاباً مِنْ قَبْلِهِ فَهُمْ بِهِ مُسْتَمْسِکُونَ‌( ۲۱ ) بَلْ قَالُوا إِنَّا وَجَدْنَا آبَاءَنَا عَلَى أُمَّةٍ وَإِنَّا عَلَى آثَارِهِمْ مُهْتَدُونَ‌( ۲۲ )

انہیں کوئی کتاب دی ہے جس سے یہ تمسّک کئے ہوئے ہیں (۲۲) نہیں بلکہ ان کا کہنا صرف یہ ہے کہ ہم نے اپنے باپ داداکو ایک طریقہ پر پایا ہے اورہم ان ہی کے نقش قدم پر ہدایت پانے والے ہیں

۴۹۱

وَ کَذٰلِکَ مَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ فِي قَرْيَةٍ مِنْ نَذِيرٍ إِلاَّ قَالَ مُتْرَفُوهَا إِنَّا وَجَدْنَا آبَاءَنَا عَلَى أُمَّةٍ وَ إِنَّا عَلَى آثَارِهِمْ

(۲۳) اور اسی طرح ہم نے آپ سے پہلے کی بستی میں کوئی پیغمبر نہیں بھیجا مگر یہ کہ اس بستی کے خوشحال لوگوں نے یہ کہہ دیا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک طریقہ پر پایا ہے اور ہم ان ہی کے نقش قدم کی

مُقْتَدُونَ‌( ۲۳ ) قَالَ أَ وَ لَوْ جِئْتُکُمْ بِأَهْدَى مِمَّا وَجَدْتُمْ عَلَيْهِ آبَاءَکُمْ قَالُوا إِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُمْ بِهِ کَافِرُونَ‌( ۲۴ )

پیروی کرنے والے ہیں (۲۴) تو پیغمبر نے کہا کہ چاہے میں اس سے بہتر پیغام لے آؤں جس پر تم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم تمہارے پیغام کے ماننے والے نہیں ہیں

فَانْتَقَمْنَا مِنْهُمْ فَانْظُرْ کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الْمُکَذِّبِينَ‌( ۲۵ ) وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لِأَبِيهِ وَقَوْمِهِ إِنَّنِي بَرَاءٌ مِمَّا تَعْبُدُونَ‌( ۲۶ )

(۲۵) پھر ہم نے ان سے بدلہ لے لیا تو اب دیکھو کہ تکذیب کرنے والوں کا کیا انجام ہوا ہے (۲۶) اور جب ابراہیم نے اپنے (مربی) باپ اور اپنی قوم سے کہا کہ میں تمہارے تمام معبودوں سے بری اور بیزار ہوں

إِلاَّ الَّذِي فَطَرَنِي فَإِنَّهُ سَيَهْدِينِ‌( ۲۷ ) وَ جَعَلَهَا کَلِمَةً بَاقِيَةً فِي عَقِبِهِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ‌( ۲۸ ) بَلْ مَتَّعْتُ هٰؤُلاَءِ وَ

(۲۷) علاوہ اس معبود کے کہ جس نے مجھے پیدا کیا ہے کہ وہی عنقریب مجھے ہدایت دینے والا ہے (۲۸) اور انہوں نے اس پیغام کو اپنی نسل میں ایک

آبَاءَهُمْ حَتَّى جَاءَهُمُ الْحَقُّ وَ رَسُولٌ مُبِينٌ‌( ۲۹ ) وَ لَمَّا جَاءَهُمُ الْحَقُّ قَالُوا هٰذَا سِحْرٌ وَ إِنَّا بِهِ کَافِرُونَ‌( ۳۰ ) وَ

کلمہ باقیہ قرار دے دیا کہ شاید وہ لوگ خدا کی طرف پلٹ آئیں (۲۹) بلکہ ہم نے ان لوگوں کو اور ان کے بزرگوں کو برابر آرام دیا یہاں تک کہ ان کے پاس حق اور واضح رسول آگیا (۳۰) اور جب حق آگیا تو کہنے لگے کہ یہ تو جادو ہے اور ہم اس کے منکر ہیں (۳۱) اور

قَالُوا لَوْ لاَ نُزِّلَ هٰذَا الْقُرْآنُ عَلَى رَجُلٍ مِنَ الْقَرْيَتَيْنِ عَظِيمٍ‌( ۳۱ ) أَ هُمْ يَقْسِمُونَ رَحْمَةَ رَبِّکَ نَحْنُ قَسَمْنَا بَيْنَهُمْ

یہ کہنے لگے کہ آخر یہ قرآن دونوں بستیوں (مکہ و طائف) کے کسی بڑے آدمی پر کیوں نہیں نازل کیا گیا ہے (۳۲) تو کیا یہی لوگ رحمت پروردگار کو تقسیم کررہے ہیں حالانکہ ہم نے ہی ان کے

مَعِيشَتَهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ رَفَعْنَا بَعْضَهُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِيَتَّخِذَ بَعْضُهُمْ بَعْضاً سُخْرِيّاً وَ رَحْمَةُ رَبِّکَ

درمیان معیشت کو زندگانی دنیا میں تقسیم کیا ہے اور بعض کو بعض سے اونچا بنایا ہے تاکہ ایک دوسرے سے کام لے سکیں اور رحمت پروردگار ان کے جمع

خَيْرٌ مِمَّا يَجْمَعُونَ‌( ۳۲ ) وَ لَوْ لاَ أَنْ يَکُونَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً لَجَعَلْنَا لِمَنْ يَکْفُرُ بِالرَّحْمٰنِ لِبُيُوتِهِمْ سُقُفاً مِنْ فِضَّةٍ

کئے ہوئے مال و متاع سے کہیں زیادہ بہتر ہے (۳۳) اور اگر ایسا نہ ہوتا کہ تمام لوگ ایک ہی قوم ہوجائیں گے تو ہم رحمٰن کا انکار کرنے والوںکے لئے

وَ مَعَارِجَ عَلَيْهَا يَظْهَرُونَ‌( ۳۳ )

ان کے گھر کی چھتیں اور سیڑھیاں جن پر یہ چڑھتے ہیں سب کو چاند ی کا بنادیتے

۴۹۲

وَ لِبُيُوتِهِمْ أَبْوَاباً وَ سُرُراً عَلَيْهَا يَتَّکِئُونَ‌( ۳۴ ) وَ زُخْرُفاً وَ إِنْ کُلُّ ذٰلِکَ لَمَّا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةُ عِنْدَ

(۳۴) اور ان کے گھر کے دروازے اور وہ تخت جن پر وہ تکیہ لگا کر بیٹھتے ہیں (۳۵) اور سونے کے بھی لیکن یہ سب صرف زندگانی دنیا کی لّذت کا سامان ہے اور آخرت پروردگار کے نزدیک صرف

رَبِّکَ لِلْمُتَّقِينَ‌( ۳۵ ) وَ مَنْ يَعْشُ عَنْ ذِکْرِ الرَّحْمٰنِ نُقَيِّضْ لَهُ شَيْطَاناً فَهُوَ لَهُ قَرِينٌ‌( ۳۶ ) وَ إِنَّهُمْ لَيَصُدُّونَهُمْ

صاحبانِ تقویٰ کے لئے ہے (۳۶) اور جو شخص بھی اللہ کے ذکر کی طرف سے اندھا ہوجائے گا ہم اس کے لئے ایک شیطان مقرر کردیں گے جو اس کا ساتھی اور ہم نشین ہوگا (۳۷) اور یہ شیاطین ان لوگوں کو

عَنِ السَّبِيلِ وَ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ مُهْتَدُونَ‌( ۳۷ ) حَتَّى إِذَا جَاءَنَا قَالَ يَا لَيْتَ بَيْنِي وَ بَيْنَکَ بُعْدَ الْمَشْرِقَيْنِ فَبِئْسَ

راستہ سے روکتے رہتے ہیں اور یہ یہی خیال کرتے ہیں کہ یہ ہدایت یافتہ ہیں (۳۸) یہاں تک کہ جب ہمارے پاس آئیں گے تو کہیں گے کہ اے کاش ہمارے اور ان کے درمیان مشرق و مغرب کا فاصلہ ہوتا یہ تو بڑا بدترین

الْقَرِينُ‌( ۳۸ ) وَ لَنْ يَنْفَعَکُمُ الْيَوْمَ إِذْ ظَلَمْتُمْ أَنَّکُمْ فِي الْعَذَابِ مُشْتَرِکُونَ‌( ۳۹ ) أَ فَأَنْتَ تُسْمِعُ الصُّمَّ أَوْ

ساتھی نکلا (۳۹) اور یہ ساری باتیں آج تمہارے کام آنے والی نہیں ہیں کہ تم سب عذاب میں برابر کے شریک ہو کہ تم نے بھی ظلم کیا ہے

(۴۰) پیغمبر کیا آپ بہرے کو سنا سکتے ہیں یا اندھے کو راستہ دکھاسکتے ہیں

تَهْدِي الْعُمْيَ وَ مَنْ کَانَ فِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۴۰ ) فَإِمَّا نَذْهَبَنَّ بِکَ فَإِنَّا مِنْهُمْ مُنْتَقِمُونَ‌( ۴۱ ) أَوْ نُرِيَنَّکَ الَّذِي

یا اسے ہدایت دے سکتے ہیں جو ضلال مبین میں مبتلا ہوجائے (۴۱) پھر ہم یا تو آپ کو دنیا سے اٹھالیں گے تو ہمیں تو ان سے بہرحال بدلہ لینا ہے

(۴۲) یا پھر عذاب آپ کو دکھا کر ہی

وَعَدْنَاهُمْ فَإِنَّا عَلَيْهِمْ مُقْتَدِرُونَ‌( ۴۲ ) فَاسْتَمْسِکْ بِالَّذِي أُوحِيَ إِلَيْکَ إِنَّکَ عَلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۴۳ ) وَ إِنَّهُ

نازل کریں گے کہ ہم اس کا بھی اختیار رکھنے والے ہیں (۴۳) لہذا آپ اس حکم کو مضبوطی سے پکڑے رہیں جس کی وحی کی گئی ہے کہ یقینا آپ بالکل سیدھے راستہ پر ہیں (۴۴) اور یہ

لَذِکْرٌ لَکَ وَ لِقَوْمِکَ وَ سَوْفَ تُسْأَلُونَ‌( ۴۴ ) وَ اسْأَلْ مَنْ أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ مِنْ رُسُلِنَا أَ جَعَلْنَا مِنْ دُونِ

قرآن آپ کے لئے اور آپ کی قوم کے لئے نصیحت کا سامان ہے اور عنقریب تم سب سے باز پرس کی جائے گی (۴۵) اور آپ ان رسولوں سے سوال کریں جنہیں آپ سے پہلے بھیجا گیا ہے کیا ہم نے رحمٰن کے علاوہ بھی

الرَّحْمٰنِ آلِهَةً يُعْبَدُونَ‌( ۴۵ ) وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسَى بِآيَاتِنَا إِلَى فِرْعَوْنَ وَ مَلَئِهِ فَقَالَ إِنِّي رَسُولُ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۴۶ )

خدا قرار دیئے ہیں جن کی پرستش کی جائے (۴۶) اور ہم نے موسٰی علیہ السّلام کو اپنی نشانیوں کے ساتھ فرعون اور اس کے روسائ قوم کی طرف بھیجا تو انہوں نے کہا کہ میں رب العالمین کی طرف سے رسول ہوں

فَلَمَّا جَاءَهُمْ بِآيَاتِنَا إِذَا هُمْ مِنْهَا يَضْحَکُونَ‌( ۴۷ )

(۴۷) لیکن جب ہماری نشانیوں کو پیش کیا تو وہ سب مضحکہ اڑانے لگے

۴۹۳

وَ مَا نُرِيهِمْ مِنْ آيَةٍ إِلاَّ هِيَ أَکْبَرُ مِنْ أُخْتِهَا وَ أَخَذْنَاهُمْ بِالْعَذَابِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ‌( ۴۸ ) وَ قَالُوا يَا أَيُّهَا

(۴۸) اور ہم انہیں جو بھی نشانی دکھلاتے تھے وہ پہلے والی نشانی سے بڑھ کر ہی ہوتی تھی اور پھر انہیں عذاب کی گرفت میں لے لیا کہ شاید اسی طرح راستہ پر واپس آجائیں (۴۹) اور ان لوگوں نے کہا کہ اے

السَّاحِرُ ادْعُ لَنَا رَبَّکَ بِمَا عَهِدَ عِنْدَکَ إِنَّنَا لَمُهْتَدُونَ‌( ۴۹ ) فَلَمَّا کَشَفْنَا عَنْهُمُ الْعَذَابَ إِذَا هُمْ يَنْکُثُونَ‌( ۵۰ )

جادوگر (موسٰی) اپنے رب سے ہمارے بارے میں اس بات کی دعا کر جس بات کا تجھ سے وعدہ کیا گیا ہے تو ہم یقینا راستہ پر آجائیں گے (۵۰) لیکن جب ہم نے عذاب کو دور کردیا تو انہوں نے عہد کو توڑ دیا

وَ نَادَى فِرْعَوْنُ فِي قَوْمِهِ قَالَ يَا قَوْمِ أَ لَيْسَ لِي مُلْکُ مِصْرَ وَ هٰذِهِ الْأَنْهَارُ تَجْرِي مِنْ تَحْتِي أَ فَلاَ تُبْصِرُونَ‌( ۵۱ )

(۵۱) اور فرعون نے اپنی قوم سے پکار کر کہا اے قوم کیا یہ ملک مصر میرا نہیں ہے اور کیا یہ نہریں جو میرے قدموں کے نیچے جاری ہیں یہ سب میری نہیں ہیں پھر تمہیں کیوں نظر نہیں آرہا ہے

أَمْ أَنَا خَيْرٌ مِنْ هٰذَا الَّذِي هُوَ مَهِينٌ وَ لاَ يَکَادُ يُبِينُ‌( ۵۲ ) فَلَوْ لاَ أُلْقِيَ عَلَيْهِ أَسْوِرَةٌ مِنْ ذَهَبٍ أَوْ جَاءَ مَعَهُ

(۵۲) کیا میں اس شخص سے بہتر نہیں ہوں جو پست حیثیت کا آدمی ہے اور صاف بول بھی نہیں پاتا ہے (۵۳) پھر کیوں اس کے اوپر سونے کے کنگن نہیں نازل کئے گئے اور کیوں اس کے ساتھ

الْمَلاَئِکَةُ مُقْتَرِنِينَ‌( ۵۳ ) فَاسْتَخَفَّ قَوْمَهُ فَأَطَاعُوهُ إِنَّهُمْ کَانُوا قَوْماً فَاسِقِينَ‌( ۵۴ ) فَلَمَّا آسَفُونَا انْتَقَمْنَا مِنْهُمْ

ملائکہ جمع ہوکر نہیں آئے (۵۴) پس فرعون نے اپنی قوم کو سبک سر بنادیا اور انہوں نے اس کی اطاعت کرلی کہ وہ سب پہلے ہی سے فاسق اور بدکار تھے

(۵۵) پھر جب ان لوگوں نے ہمیں غضب ناک کردیا تو ہم نے ان سے بدلہ لے لیا

فَأَغْرَقْنَاهُمْ أَجْمَعِينَ‌( ۵۵ ) فَجَعَلْنَاهُمْ سَلَفاً وَ مَثَلاً لِلْآخِرِينَ‌( ۵۶ ) وَ لَمَّا ضُرِبَ ابْنُ مَرْيَمَ مَثَلاً إِذَا قَوْمُکَ مِنْهُ

اور پھر ان ہی سب کو اکٹھا غرق کردیا (۵۶) پھر ہم نے انہیں گیا گزرا اور بعد والوں کے لئے ایک نمونہ عبرت بنادیا (۵۷) اور جب ابن مریم کو مثال میں پیش کیا گیا تو آپ کی قوم

يَصِدُّونَ‌( ۵۷ ) وَ قَالُوا أَ آلِهَتُنَا خَيْرٌ أَمْ هُوَ مَا ضَرَبُوهُ لَکَ إِلاَّ جَدَلاً بَلْ هُمْ قَوْمٌ خَصِمُونَ‌( ۵۸ ) إِنْ هُوَ إِلاَّ

شور مچانے لگی (۵۸) اور کہنے لگے کہ ہمارے خدا بہتر ہیں یا وہ اور لوگوں نے ان کی مثال صرف ضد میں پیش کی تھی اور یہ سب صرف جھگڑا کرنے والے تھے (۵۹) ورنہ عیسٰی علیہ السّلام ایک

عَبْدٌ أَنْعَمْنَا عَلَيْهِ وَ جَعَلْنَاهُ مَثَلاً لِبَنِي إِسْرَائِيلَ‌( ۵۹ ) وَ لَوْ نَشَاءُ لَجَعَلْنَا مِنْکُمْ مَلاَئِکَةً فِي الْأَرْضِ يَخْلُفُونَ‌( ۶۰ )

بندے تھے جن پر ہم نے نعمتیں نازل کیں اور انہیں بنی اسرائیل کے لئے اپنی قدرت کا ایک نمونہ بنادیا (۶۰) اور اگر ہم چاہتے تو تمہارے بدلے ملائکہ کو زمین میں بسنے والا قرار دے دیتے

۴۹۴

وَ إِنَّهُ لَعِلْمٌ لِلسَّاعَةِ فَلاَ تَمْتَرُنَّ بِهَا وَ اتَّبِعُونِ هٰذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِيمٌ‌( ۶۱ ) وَ لاَ يَصُدَّنَّکُمُ الشَّيْطَانُ إِنَّهُ لَکُمْ عَدُوٌّ

(۶۱) اور بیشک یہ قیامت کی واضح دلیل ہے لہٰذا اس میں شک نہ کرو اور میرا اتباع کرو کہ یہی سیدھا راستہ ہے (۶۲) اور خبردار شیطان تمہیں راہ حق سے روک نہ دے کہ وہ تمہارا

مُبِينٌ‌( ۶۲ ) وَ لَمَّا جَاءَ عِيسَى بِالْبَيِّنَاتِ قَالَ قَدْ جِئْتُکُمْ بِالْحِکْمَةِ وَ لِأُبَيِّنَ لَکُمْ بَعْضَ الَّذِي تَخْتَلِفُونَ فِيهِ

کھلا ہوا دشمن ہے (۶۳) اور جب عیسٰی علیہ السّلام ان کے پاس معجزات لے کر آئے تو انہوں نے کہا کہ میں تمہارے پاس حکمت لے کر آیا ہوں اور اس لئے کہ بعض ان مسائل کی وضاحت کردوں جن میں تمہارے درمیان اختلاف ہے

فَاتَّقُوا اللَّهَ وَ أَطِيعُونِ‌( ۶۳ ) إِنَّ اللَّهَ هُوَ رَبِّي وَ رَبُّکُمْ فَاعْبُدُوهُ هٰذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِيمٌ‌( ۶۴ ) فَاخْتَلَفَ الْأَحْزَابُ

لہٰذا خدا سے ڈرو اور میری اطاعت کرو (۶۴) اللہ ہی میرا اور تمہارا پروردگار ہے اور اسی کی عبادت کرو کہ یہی صراط مستقیم ہے (۶۵) تو اقوام نے آپس میں اختلاف شروع کردیا

مِنْ بَيْنِهِمْ فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْ عَذَابِ يَوْمٍ أَلِيمٍ‌( ۶۵ ) هَلْ يَنْظُرُونَ إِلاَّ السَّاعَةَ أَنْ تَأْتِيَهُمْ بَغْتَةً وَ هُمْ لاَ

افسوس ان کے حال پر ہے کہ جنہوں نے ظلم کیا کہ ان کے لئے دردناک دن کا عذاب ہے (۶۶) کیا یہ لوگ صرف اس بات کا انتظار کررہے ہیں کہ اچانک قیامت آجائے اور انہیں اس کا

يَشْعُرُونَ‌( ۶۶ ) الْأَخِلاَّءُ يَوْمَئِذٍ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ إِلاَّ الْمُتَّقِينَ‌( ۶۷ ) يَا عِبَادِ لاَ خَوْفٌ عَلَيْکُمُ الْيَوْمَ وَ لاَ

شعور بھی نہ ہوسکے (۶۷) آج کے دن صاحبانِ تقویٰ کے علاوہ تمام دوست ایک دوسرے کے دشمن ہوجائیں گے (۶۸) میرے بندو آج تمہارے لئے نہ خوف ہے اور

أَنْتُمْ تَحْزَنُونَ‌( ۶۸ ) الَّذِينَ آمَنُوا بِآيَاتِنَا وَ کَانُوا مُسْلِمِينَ‌( ۶۹ ) ادْخُلُوا الْجَنَّةَ أَنْتُمْ وَ أَزْوَاجُکُمْ تُحْبَرُونَ‌( ۷۰ )

نہ تم پر حزن و ملال طاری ہوگا (۶۹) یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہماری نشانیوں پر ایمان قبول کیا ہے اور ہمارے اطاعت گزار ہوگئے ہیں (۷۰) اب تم سب اپنی بیویوں سمیت اعزاز و احترام کے ساتھ جنّت میں داخل ہوجاؤ

يُطَافُ عَلَيْهِمْ بِصِحَافٍ مِنْ ذَهَبٍ وَأَکْوَابٍ وَ فِيهَا مَا تَشْتَهِيهِ الْأَنْفُسُ وَ تَلَذُّ الْأَعْيُنُ وَأَنْتُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۷۱ )

(۷۱) ان کے گرد سونے کی رکابیوں اور پیالیوں کا دور چلے گا اور وہاں ان کے لئے وہ تمام چیزیں ہوں گی جن کی دل میں خواہش ہو اور جو آنکھوں کو بھلی لگیں اور تم اس میں ہمیشہ رہنے والے ہو

وَ تِلْکَ الْجَنَّةُ الَّتِي أُورِثْتُمُوهَا بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۷۲ ) لَکُمْ فِيهَا فَاکِهَةٌ کَثِيرَةٌ مِنْهَا تَأْکُلُونَ‌( ۷۳ )

(۷۲) اور یہی وہ جنّت ہے جس کا تمہیں ان اعمال کی بنا پر وارث بنایا گیا ہے جو تم انجام دیا کرتے تھے (۷۳) اس میں تمہارے لئے بہت سے میوے ہیں جن میں سے تم کھاؤ گے

۴۹۵

إِنَّ الْمُجْرِمِينَ فِي عَذَابِ جَهَنَّمَ خَالِدُونَ‌( ۷۴ ) لاَ يُفَتَّرُ عَنْهُمْ وَهُمْ فِيهِ مُبْلِسُونَ‌( ۷۵ ) وَمَاظَلَمْنَاهُمْ وَ لٰکِنْ کَانُوا هُمُ

(۷۴) بیشک مجرمین عذابِ جہّنم میں ہمیشہ رہنے والے ہیں (۷۵) ان سے عذاب منقطع نہیں ہوگا اور وہ مایوسی کے عالم میں وہاں رہیں گے (۷۶) اور ہم نے ان پر کوئی ظلم نہیں کیا ہے یہ تو خود ہی اپنے اوپر

الظَّالِمِينَ‌( ۷۶ ) وَنَادَوْا يَامَالِکُ لِيَقْضِ عَلَيْنَا رَبُّکَ قَالَ إِنَّکُمْ مَاکِثُونَ‌( ۷۷ ) لَقَدْ جِئْنَاکُمْ بِالْحَقِّ وَلٰکِنَّ أَکْثَرَکُمْ لِلْحَقِّ

ظلم کرنے والے تھے (۷۷) اور وہ آواز دیں گے کہ اے مالک اگر تمہارا پروردگار ہمیںموت دے دے تو بہت اچھا ہو تو جواب ملے گا کہ تم اب یہیں رہنے والے ہو (۷۸) یقینا ہم تمہارے پاس حق لے کر آئے لیکن تمہاری اکثریت حق

کَارِهُونَ‌( ۷۸ ) أَمْ أَبْرَمُوا أَمْراً فَإِنَّا مُبْرِمُونَ‌( ۷۹ ) أَمْ يَحْسَبُونَ أَنَّالاَ نَسْمَعُ سِرَّهُمْ وَنَجْوَاهُمْ بَلَى وَرُسُلُنَالَدَيْهِمْ يَکْتُبُونَ‌( ۸۰ )

کو ناپسند کرنے والی ہے (۷۹) کیا انہوں نے کسی بات کا محکم ارادہ کرلیا ہے تو ہم بھی یہ کام جانتے ہیں (۸۰) یا ان کا خیال یہ ہے کہ ہم ان کے راز اور خفیہ باتوں کو نہیں سن سکتے ہیں تو ہم کیا ہمارے نمائندے سب کچھ لکھ رہے ہیں

قُلْ إِنْ کَانَ لِلرَّحْمٰنِ وَلَدٌ فَأَنَا أَوَّلُ الْعَابِدِينَ‌( ۸۱ ) سُبْحَانَ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا يَصِفُونَ‌( ۸۲ )

(۸۱) آپ کہہ دیجئے کہ اگر رحمٰن کے کوئی فرزند ہوتا تو میںسب سے پہلا عبادت گزار ہوں (۸۲) وہ آسمان و زمین اور عرش کا مالک ان کی باتوں سے پاک اور منّزہ ہے

فَذَرْهُمْ يَخُوضُوا وَ يَلْعَبُوا حَتَّى يُلاَقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي يُوعَدُونَ‌( ۸۳ ) وَهُوَ الَّذِي فِي السَّمَاءِ إِلٰهٌ وَ فِي الْأَرْضِ إِلٰهٌ وَ هُوَ

(۸۳) انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیجئے باتیں بناتے رہیں اور کھیل تماشے میں لگے رہیں یہاں تک کہ اس دن کا سامنا کریں جس کا وعدہ دیا جارہا ہے (۸۴) اور وہی وہ ہے جو آسمان میں بھی خدا ہے اور زمین میں بھی خدا ہے اور وہ صاحبِ

الْحَکِيمُ الْعَلِيمُ‌( ۸۴ ) وَتَبَارَکَ الَّذِي لَهُ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَابَيْنَهُمَاوَعِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِوَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ‌( ۸۵ )

حکمت بھی ہے اور ہر شے سے باخبر بھی ہے (۸۵) اور بابرکت ہے وہ جس کے لئے آسمان و زمین اور اس کے مابین کا ملک ہے اور اسی کے پاس قیامت کا بھی علم ہے اور اسی کی طرف تم سب واپس کئے جاؤ گے

وَلاَيَمْلِکُ الَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ دُونِهِ الشَّفَاعَةَ إِلاَّمَنْ شَهِدَبِالْحَقِّ وَهُمْ يَعْلَمُونَ‌( ۸۶ ) وَ لَئِنْ سَأَلْتَهُمْ مَنْ خَلَقَهُمْ لَيَقُولُنَّ

(۸۶) اور اس کے علاوہ جنہیں یہ لوگ پکارتے ہیں وہ سفارش کا بھی اختیار نہیں رکھتے ہیں...._ مگر وہ جو سمجھ بوجھ کر حق کی گواہی دینے والے ہیں (۸۷) اور اگر آپ ان سے سوال کریں گے کہ خود ان کا خالق کون ہے تو کہیں گے کہ اللہ

اللَّهُ فَأَنَّى يُؤْفَکُونَ‌( ۸۷ ) وَقِيلِهِ يَا رَبِّ إِنَّ هٰؤُلاَءِ قَوْمٌ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۸۸ ) فَاصْفَحْ عَنْهُمْ وَقُلْ سَلاَمٌ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ‌( ۸۹ )

تو پھر یہ کدھر بہکے جارہے ہیں (۸۸) اور اسی کو اس قول کا بھی علم ہے کہ خدایا یہ وہ قوم ہے جو ایمان لانے والی نہیں ہے (۸۹) لہٰذا ان سے منہ موڑ لیجئے اور سلامتی کا پیغام دے دیجئے پھر عنقریب انہیں سب کچھ معلوم ہوجائے گا

۴۹۶

( سورة الدخان)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

حم‌( ۱ ) وَ الْکِتَابِ الْمُبِينِ‌( ۲ ) إِنَّا أَنْزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةٍ مُبَارَکَةٍ إِنَّا کُنَّا مُنْذِرِينَ‌( ۳ ) فِيهَا يُفْرَقُ کُلُّ أَمْرٍ حَکِيمٍ‌( ۴ )

(۱) حم (۲) روشن کتاب کی قسم (۳) ہم نے اس قرآن کو ایک مبارک رات میں نازل کیا ہے ہم بیشک عذاب سے ڈرانے والے تھے (۴) اس رات میں تمام حکمت و مصلحت کے امور کا فیصلہ کیا جاتا ہے

أَمْراً مِنْ عِنْدِنَا إِنَّا کُنَّا مُرْسِلِينَ‌( ۵ ) رَحْمَةً مِنْ رَبِّکَ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ‌( ۶ ) رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ

(۵) یہ ہماری طرف کا حکم ہوتا ہے اور ہم ہی رسولوں کے بھیجنے والے ہیں (۶) یہ آپ کے پروردگار کی رحمت ہے اور یقینا وہ بہت سننے والا اور جاننے والا ہے (۷) وہ آسمان و زمین اور اس کے

مَا بَيْنَهُمَا إِنْ کُنْتُمْ مُوقِنِينَ‌( ۷ ) لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ يُحْيِي وَ يُمِيتُ رَبُّکُمْ وَ رَبُّ آبَائِکُمُ الْأَوَّلِينَ‌( ۸ ) بَلْ هُمْ فِي

مابین کا پروردگار ہے اگر تم یقین کرنے والے ہو (۸) اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے وہی حیات عطا کرنے والا ہے اور وہی موت دینے والا ہے - وہی تمہارا بھی پروردگار ہے اور تمہارے گزشتہ بزرگوں کا بھی پروردگار ہے (۹) لیکن یہ لوگ

شَکٍّ يَلْعَبُونَ‌( ۹ ) فَارْتَقِبْ يَوْمَ تَأْتِي السَّمَاءُ بِدُخَانٍ مُبِينٍ‌( ۱۰ ) يَغْشَى النَّاسَ هٰذَا عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۱۱ ) رَبَّنَا

شک کے عالم میں کھیل تماشہ کررہے ہیں (۱۰) لہٰذا آپ اس دن کا انتظار کیجئے جب آسمان واضح قسم کا دھواں لے کر آجائے گا (۱۱) جو تمام لوگوں کو ڈھانک لے گا کہ یہی دردناک عذاب ہے (۱۲) تب سب کہیں گے کہ پروردگار

اکْشِفْ عَنَّا الْعَذَابَ إِنَّا مُؤْمِنُونَ‌( ۱۲ ) أَنَّى لَهُمُ الذِّکْرَى وَ قَدْ جَاءَهُمْ رَسُولٌ مُبِينٌ‌( ۱۳ ) ثُمَّ تَوَلَّوْا عَنْهُ وَ قَالُوا

اس عذاب کو ہم سے دور کردے ہم ایمان لے آنے والے ہیں (۱۳) بھلا ان کی قسمت میں نصیحت کہاں جب کہ ان کے پاس واضح پیغام والا رسول بھی آچکا ہے (۱۴) اور انہوں نے اس سے منہ پھیرلیا اور کہا

مُعَلَّمٌ مَجْنُونٌ‌( ۱۴ ) إِنَّا کَاشِفُو الْعَذَابِ قَلِيلاً إِنَّکُمْ عَائِدُونَ‌( ۱۵ ) يَوْمَ نَبْطِشُ الْبَطْشَةَ الْکُبْرَى إِنَّا مُنْتَقِمُونَ‌( ۱۶ )

کہ یہ سکھایا پڑھایا ہوا دیوانہ ہے (۱۵) خیر ہم تھوڑی دیر کے لئے عذاب کو ہٹالیتے ہیں لیکن تم پھر وہی کرنے والے ہو جو کررہے ہو (۱۶) ایک دن آئے گا جب ہم سخت قسم کی گرفت کریں گے کہ ہم یقینا بدلہ لینے والے بھی ہیں

وَ لَقَدْ فَتَنَّا قَبْلَهُمْ قَوْمَ فِرْعَوْنَ وَ جَاءَهُمْ رَسُولٌ کَرِيمٌ‌( ۱۷ ) أَنْ أَدُّوا إِلَيَّ عِبَادَ اللَّهِ إِنِّي لَکُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ‌( ۱۸ )

(۱۷) اور ہم نے ان سے پہلے فرعون کی قوم کو آزمایا جب ان کے پاس ایک محترم پیغمبر آیا (۱۸) کہ اللہ کے بندوں کو میرے حوالے کردو میں تمہارے لئے ایک امانت دار پیغمبر ہوں

۴۹۷

وَ أَنْ لاَ تَعْلُوا عَلَى اللَّهِ إِنِّي آتِيکُمْ بِسُلْطَانٍ مُبِينٍ‌( ۱۹ ) وَ إِنِّي عُذْتُ بِرَبِّي وَ رَبِّکُمْ أَنْ تَرْجُمُونِ‌( ۲۰ ) وَ إِنْ لَمْ

(۱۹) اور خدا کے سامنے اونچے نہ بنو میں تمہارے پاس بہت واضح دلیل لے کر آیا ہوں (۲۰) اور میں اپنے اور تمہارے رب کی پناہ چاہتا ہوں کہ تم مجھے سنگسار کردو (۲۱) اور اگر تم

تُؤْمِنُوا لِي فَاعْتَزِلُونِ‌( ۲۱ ) فَدَعَا رَبَّهُ أَنَّ هٰؤُلاَءِ قَوْمٌ مُجْرِمُونَ‌( ۲۲ ) فَأَسْرِ بِعِبَادِي لَيْلاً إِنَّکُمْ مُتَّبَعُونَ‌( ۲۳ )

ایمان نہیں لاتے ہو تو مجھ سے الگ ہوجاؤ (۲۲) پھر انہوں نے اپنے رب سے رَعا کی کہ یہ قوم بڑی مجرم قوم ہے (۲۳) تو ہم نے کہا کہ ہمارے بندوں کو لے کر راتوں رات چلے جاؤ کہ تمہارا پیچھا کیا جانے والا ہے

وَ اتْرُکِ الْبَحْرَ رَهْواً إِنَّهُمْ جُنْدٌ مُغْرَقُونَ‌( ۲۴ ) کَمْ تَرَکُوا مِنْ جَنَّاتٍ وَ عُيُونٍ‌( ۲۵ ) وَ زُرُوعٍ وَ مَقَامٍ کَرِيمٍ‌( ۲۶ )

(۲۴) اور دریا کو اپنے حال پر ساکن چھوڑ کر نکل جاؤ کہ یہ لشکر غرق کیا جانے والا ہے (۲۵) یہ لوگ کتنے ہی باغات اور چشمے چھوڑ گئے (۲۶) اور کتنی ہی کھیتیاں اور عمدہ مکانات چھوڑ گئے

وَ نَعْمَةٍ کَانُوا فِيهَا فَاکِهِينَ‌( ۲۷ ) کَذٰلِکَ وَ أَوْرَثْنَاهَا قَوْماً آخَرِينَ‌( ۲۸ ) فَمَا بَکَتْ عَلَيْهِمُ السَّمَاءُ وَ

(۲۷) اور وہ نعمتیں جن میں مزے اُڑا رہے تھے (۲۸) یہی انجام ہوتا ہے اور ہم نے سب کا وارث دوسری قوم کو بنادیا (۲۹) پھر تو ان پر نہ آسمان رویا اور نہ

الْأَرْضُ وَ مَا کَانُوا مُنْظَرِينَ‌( ۲۹ ) وَ لَقَدْ نَجَّيْنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ مِنَ الْعَذَابِ الْمُهِينِ‌( ۳۰ ) مِنْ فِرْعَوْنَ إِنَّهُ کَانَ

زمین اور نہ انہیں مہلت ہی دی گئی (۳۰) اور ہم نے بنی اسرائیل کو رسوا کن عذاب سے بچالیا (۳۱) فرعون کے شر سے جو زیادتی کرنے والوں میں

عَالِياً مِنَ الْمُسْرِفِينَ‌( ۳۱ ) وَ لَقَدِ اخْتَرْنَاهُمْ عَلَى عِلْمٍ عَلَى الْعَالَمِينَ‌( ۳۲ ) وَ آتَيْنَاهُمْ مِنَ الْآيَاتِ مَا فِيهِ بَلاَءٌ

بھی سب سے اونچا تھا (۳۲) اور ہم نے بنی اسرائیل کو تمام عالمین میں سمجھ بوجھ کر انتخاب کیا ہے (۳۳) اور انہیں ایسی نشانیاں دی ہیں جن میں کھلا

مُبِينٌ‌( ۳۳ ) إِنَّ هٰؤُلاَءِ لَيَقُولُونَ‌( ۳۴ ) إِنْ هِيَ إِلاَّ مَوْتَتُنَا الْأُولَى وَ مَا نَحْنُ بِمُنْشَرِينَ‌( ۳۵ ) فَأْتُوا بِآبَائِنَا إِنْ کُنْتُمْ

ہوا امتحان پایا جاتا ہے (۳۴) بیشک یہ لوگ یہی کہتے ہیں (۳۵) کہ یہ صرف پہلی موت ہے اور بس اس کے بعد ہم اٹھائے جانے والے نہیں ہیں

(۳۶) اور اگر تم سچے ہو تو ہمارے باپ دادا کو قبروں سے اٹھا

صَادِقِينَ‌( ۳۶ ) أَ هُمْ خَيْرٌ أَمْ قَوْمُ تُبَّعٍ وَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ أَهْلَکْنَاهُمْ إِنَّهُمْ کَانُوا مُجْرِمِينَ‌( ۳۷ ) وَ مَا خَلَقْنَا

کر لے آؤ (۳۷) بھلا یہ لوگ زیادہ بہتر ہیں یا قوم تّبع اور ان سے پہلے والے افراد جنہیں ہم نے اس لئے تباہ کردیا کہ یہ سب مجرم تھے (۳۸) اور ہم نے

السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ وَ مَا بَيْنَهُمَا لاَعِبِينَ‌( ۳۸ ) مَا خَلَقْنَاهُمَا إِلاَّ بِالْحَقِّ وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۳۹ )

زمین و آسمان اور اس کی درمیانی مخلوقات کو کھیل تماشہ کرنے کے لئے نہیں پیدا کیا ہے (۳۹) ہم نے انہیں صرف حق کے ساتھ پیدا کیا ہے لیکن ان کی اکثریت اس امر سے بھی جاہل ہے

۴۹۸

إِنَّ يَوْمَ الْفَصْلِ مِيقَاتُهُمْ أَجْمَعِينَ‌( ۴۰ ) يَوْمَ لاَ يُغْنِي مَوْلًى عَنْ مَوْلًى شَيْئاً وَ لاَ هُمْ يُنْصَرُونَ‌( ۴۱ ) إِلاَّ مَنْ

(۴۰) بیشک فیصلہ کا دن ان سب کے اٹھائے جانے کا مقررہ وقت ہے (۴۱) جس دن کوئی دوست دوسرے دوست کے کام آنے والا نہیں ہے اور نہ ان کی کوئی مدد کی جائے گی (۴۲) علاوہ اس کے جس

رَحِمَ اللَّهُ إِنَّهُ هُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ‌( ۴۲ ) إِنَّ شَجَرَةَ الزَّقُّومِ‌( ۴۳ ) طَعَامُ الْأَثِيمِ‌( ۴۴ ) کَالْمُهْلِ يَغْلِي فِي الْبُطُونِ‌( ۴۵ )

پر خدا رحم کرے کہ بیشک وہ بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے (۴۳) بیشک آخرت میں ایک تھوہڑ کا درخت ہے (۴۴) جو گناہگاروں کی غذا ہے (۴۵) وہ پگھلے ہوئے تانبے کی مانند پیٹ میں جوش کھائے گا

کَغَلْيِ الْحَمِيمِ‌( ۴۶ ) خُذُوهُ فَاعْتِلُوهُ إِلَى سَوَاءِ الْجَحِيمِ‌( ۴۷ ) ثُمَّ صُبُّوا فَوْقَ رَأْسِهِ مِنْ عَذَابِ الْحَمِيمِ‌( ۴۸ )

(۴۶) جیسے گرم پانی جوش کھاتا ہے (۴۷) فرشتوں کو حکم ہوگا کہ اسے پکڑو اور بیچوں بیچ جہّنم تک لے جاؤ (۴۸) پھر اس کے سر پر کھولتے ہوئے پانی کا عذاب انڈیل دو

ذُقْ إِنَّکَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْکَرِيمُ‌( ۴۹ ) إِنَّ هٰذَا مَا کُنْتُمْ بِهِ تَمْتَرُونَ‌( ۵۰ ) إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي مَقَامٍ أَمِينٍ‌( ۵۱ ) فِي

(۴۹) کہو کہ اب اپنے کئے کا مزہ چکھو کہ تم تو بڑے صاحب عزّت اور محترم کہے جاتے تھے (۵۰) یہی وہ عذاب ہے جس میں تم شک پیدا کررہے تھے (۵۱) بیشک وہ صاحبانِ تقویٰ محفوظ مقام پر ہوں گے (۵۲) باغات

جَنَّاتٍ وَ عُيُونٍ‌( ۵۲ ) يَلْبَسُونَ مِنْ سُنْدُسٍ وَ إِسْتَبْرَقٍ مُتَقَابِلِينَ‌( ۵۳ ) کَذٰلِکَ وَ زَوَّجْنَاهُمْ بِحُورٍ عِينٍ‌( ۵۴ )

اور چشموں کے درمیان (۵۳) وہ ریشم کی باریک اور موٹی پوشاک پہنے ہوئے ایک دوسرے کے سامنے بیٹھے ہوں گے (۵۴) ایسا ہی ہوگا اور ہم بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں سے ان کے جوڑے لگادیں گے

يَدْعُونَ فِيهَا بِکُلِّ فَاکِهَةٍ آمِنِينَ‌( ۵۵ ) لاَ يَذُوقُونَ فِيهَا الْمَوْتَ إِلاَّ الْمَوْتَةَ الْأُولَى وَ وَقَاهُمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ‌( ۵۶ )

(۵۵) وہ وہاں ہر قسم کے میوے سکون کے ساتھ طلب کریں گے (۵۶) اور وہاں پہلی موت کے علاوہ کسی موت کا مزہ نہیں چکھنا ہوگا اور خدا انہیں جہّنم کے عذاب سے محفوظ رکھے گا

فَضْلاًمِنْ رَبِّکَ ذٰلِکَ هُوَالْفَوْزُالْعَظِيمُ‌( ۵۷ ) فَإِنَّمَايَسَّرْنَاهُ بِلِسَانِکَ لَعَلَّهُمْ يَتَذَکَّرُونَ‌( ۵۸ ) فَارْتَقِبْ إِنَّهُمْ مُرْتَقِبُونَ‌( ۵۹ )

(۵۷) یہ سب آپ کے پروردگار کا فضل و کرم ہے اور یہی انسان کے لئے سب سے بڑی کامیابی ہے (۵۸) پس ہم نے اس قرآن کو آپ کی زبان سے آسان کردیا ہے کہ شاید یہ لوگ نصیحت حاصل کرلیں (۵۹) پھر آپ انتظار کریں اور یہ لوگ بھی انتظار کر ہی رہے ہیں

۴۹۹

( سورة الجاثية)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

حم‌( ۱ ) تَنْزِيلُ الْکِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَکِيمِ‌( ۲ ) إِنَّ فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ لَآيَاتٍ لِلْمُؤْمِنِينَ‌( ۳ ) وَ فِي خَلْقِکُمْ

(۱)حم (۲) اس کتاب کی تنزیل اس خدا کی طرف سے ہے جو صاحبِ عزّت بھی ہے اور صاحب حکمت بھی ہے (۳) بیشک آسمانوں اور زمینوں میں صاحبانِ ایمان کے لئے بہت سی نشانیاں پائی جاتی ہیں (۴) اور خود تمہاری خلقت میں

وَمَا يَبُثُّ مِنْ دَابَّةٍ آيَاتٌ لِقَوْمٍ يُوقِنُونَ‌( ۴ ) وَ اخْتِلاَفِ اللَّيْلِ وَ النَّهَارِ وَ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنَ السَّمَاءِ مِنْ رِزْقٍ فَأَحْيَا بِهِ

بھی اور جن جانورں کو وہ پھیلاتا رہتا ہے ان میں بھی صاحبانِ یقین کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں (۵) اور رات دن کی رفت و آمد میں اور جو رزق خدا نے آسمان سے نازل کیا ہے جس کے ذریعہ سے

الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَتَصْرِيفِ الرِّيَاحِ آيَاتٌ لِقَوْمٍ يَعْقِلُونَ‌( ۵ ) تِلْکَ آيَاتُ اللَّهِ نَتْلُوهَاعَلَيْکَ بِالْحَقِّ فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَ

مردہ زمینوں کو زندہ بنایا ہے اور ہواؤں کے چلنے میں اس قوم کے لئے نشانیاں پائی جاتی ہیں جو عقل رکھنے والی ہے (۶) یہ اللہ کی آیتیں ہیں جن کی حق کے ساتھ تلاوت کی جارہی ہے تو اللہ اوراس کی آیتوں کے بعد یہ کس بات پر

اللَّهِ وَآيَاتِهِ يُؤْمِنُونَ‌( ۶ ) وَيْلٌ لِکُلِّ أَفَّاکٍ أَثِيمٍ‌( ۷ ) يَسْمَعُ آيَاتِ اللَّهِ تُتْلَى عَلَيْهِ ثُمَّ يُصِرُّ مُسْتَکْبِراً کَأَنْ لَمْ يَسْمَعْهَا

ایمان لانے والے ہیں(۷)بیشک ہر جھوٹے گنہگار کے حال پر افسوس ہے(۸)جو تلاوت کی جانے والی آیات کو سنتا ہے اور پھر اکڑ جاتا ہے جیسے سنا ہی نہیں

فَبَشِّرْهُ بِعَذَابٍ أَلِيمٍ‌( ۸ ) وَإِذَا عَلِمَ مِنْ آيَاتِنَا شَيْئاً اتَّخَذَهَا هُزُواً أُولٰئِکَ لَهُمْ عَذَابٌ مُهِينٌ‌( ۹ ) مِنْ وَرَائِهِمْ جَهَنَّمُ وَ لاَ

ہے تو اسے دردناک عذاب کی بشارت دیدیجئے (۹) اور اسے جب بھی ہماری کسی نشانی کا علم ہوتا ہے تو اس کا مذاق اڑاتا ہے بیشک یہی وہ لوگ ہیں جن کے لئے رسوا کن عذاب ہے (۱۰) ان کے پیچھے جہنّم ہے اور انہوں نے جو کچھ کمایا ہے

يُغْنِي عَنْهُمْ مَا کَسَبُوا شَيْئاً وَلاَمَا اتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ أَوْلِيَاءَ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ‌( ۱۰ ) هٰذَا هُدًى وَالَّذِينَ کَفَرُوا

اور جن لوگوں کو خدا کو چھوڑ کر سرپرست بنایا ہے کوئی کام آنے والا نہیں ہے اور ان کے لئے بہت بڑا عذاب ہے (۱۱) یہ قرآن ایک ہدایت ہے اور جن لوگوں نے آیا خدا کا انکار کیا ہے

بِآيَاتِ رَبِّهِمْ لَهُمْ عَذَابٌ مِنْ رِجْزٍ أَلِيمٌ‌( ۱۱ ) اللَّهُ الَّذِي سَخَّرَ لَکُمُ الْبَحْرَلِتَجْرِيَ الْفُلْکُ فِيهِ بِأَمْرِهِ وَلِتَبْتَغُوا مِنْ فَضْلِهِ

ان کے لئے سخت قسم کا دردناک عذاب ہوگا (۱۲) اللہ ہی نے تمہارے لئے دریا کو مسخّر کیا ہے کہ اس کے حکم سے کشتیاں چل سکیں اور تم اس کے فضل و کرم کو تلاش کرسکو اور شاید

وَلَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ‌( ۱۲ ) وَسَخَّرَ لَکُمْ مَافِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعاًمِنْهُ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَکَّرُونَ‌( ۱۳ )

اس کا شکریہ بھی ادا کرسکو (۱۳) اور اسی نے تمہارے لئے زمین و آسمان کی تمام چیزوں کو مسخر کردیا ہے بیشک اس میں غور و فکر کرنے والی قوم کے لئے نشانیاں پائی جاتی ہیں

۵۰۰

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609