قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 142461
ڈاؤنلوڈ: 5907

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 142461 / ڈاؤنلوڈ: 5907
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

قُلْ إِنِّي أُمِرْتُ أَنْ أَعْبُدَ اللَّهَ مُخْلِصاً لَهُ الدِّينَ‌( ۱۱ ) وَ أُمِرْتُ لِأَنْ أَکُونَ أَوَّلَ الْمُسْلِمِينَ‌( ۱۲ ) قُلْ إِنِّي أَخَافُ

(۱۱) کہہ دیجئے کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں اخلاص عبادت کے ساتھ اللہ کی عبادت کروں (۱۲) اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں سب سے پہلا اطاعت گزار بن جاؤں (۱۳) کہہ دیجئے کہ میں گناہ کروں

إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ‌( ۱۳ ) قُلِ اللَّهَ أَعْبُدُ مُخْلِصاً لَهُ دِينِي‌( ۱۴ ) فَاعْبُدُوا مَا شِئْتُمْ مِنْ دُونِهِ قُلْ

تو مجھے بڑے سخت دن کے عذاب کا خوف ہے (۱۴) کہہ دیجئے کہ میں صرف اللہ کی عبادت کرتا ہوں اور اپنی عبادت میں مخلص ہوں (۱۵) اب تم جس کی چاہو عبادت کرو کہہ دیجئے کہ

إِنَّ الْخَاسِرِينَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنْفُسَهُمْ وَ أَهْلِيهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَلاَ ذٰلِکَ هُوَ الْخُسْرَانُ الْمُبِينُ‌( ۱۵ ) لَهُمْ مِنْ فَوْقِهِمْ

حقیقی خسارہ والے وہی ہیں جنہوں نے اپنے نفس اور اپنے اہل کو قیامت کے دن گھاٹے میں رکھا - آگاہ ہوجاؤ یہی کھلا ہوا خسارہ ہے (۱۶) ان کے لئے

ظُلَلٌ مِنَ النَّارِ وَ مِنْ تَحْتِهِمْ ظُلَلٌ ذٰلِکَ يُخَوِّفُ اللَّهُ بِهِ عِبَادَهُ يَا عِبَادِ فَاتَّقُونِ‌( ۱۶ ) وَ الَّذِينَ اجْتَنَبُوا الطَّاغُوتَ

اوپر سے جہنمّ کی آگ کے اوڑھنے ہوں گے اور نیچے سے بچھونے - یہی وہ بات ہے جس سے خدا اپنے بندوں کو ڈراتا ہے تو اے میرے بندو مجھ سے ڈرو

(۱۷) اور جن لوگوں نے ظالموں سے علیحدگی اختیار کی

أَنْ يَعْبُدُوهَا وَ أَنَابُوا إِلَى اللَّهِ لَهُمُ الْبُشْرَى فَبَشِّرْ عِبَادِ( ۱۷ ) الَّذِينَ يَسْتَمِعُونَ الْقَوْلَ فَيَتَّبِعُونَ أَحْسَنَهُ أُولٰئِکَ

کہ ان کی عبادت کریں اور خدا کی طرف متوجہ ہوگئے ان کے لئے ہماری طرف سے بشارت ہے لہذا پیغمبر آپ میرے بندوں کو بشارت دے دیجئے

(۱۸) جو باتوں کو سنتے ہیں اور جو بات اچھی ہوتی ہے اس کا اتباع کرتے ہیں یہی وہ لوگ

الَّذِينَ هَدَاهُمُ اللَّهُ وَأُولٰئِکَ هُمْ أُولُوا الْأَلْبَابِ‌( ۱۸ ) أَ فَمَنْ حَقَّ عَلَيْهِ کَلِمَةُ الْعَذَابِ أَفَأَنْتَ تُنْقِذُ مَنْ فِي النَّارِ( ۱۹ )

ہیں جنہیں خدا نے ہدایت دی ہے اور یہی وہ لوگ ہیں جو صاحبانِ عقل ہیں (۱۹) کیا جس شخص پر کلمہ عذاب ثابت ہوجائے اور کیا جو شخص جہنمّ میں چلا ہی جائے آپ اسے نکال سکتے ہیں

لٰکِنِ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ غُرَفٌ مِنْ فَوْقِهَاغُرَفٌ مَبْنِيَّةٌ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَاالْأَنْهَارُوَعْدَ اللَّهِ لاَيُخْلِفُ اللَّهُ الْمِيعَادَ( ۲۰ )

(۲۰) البتہ جن لوگوں نے اپنے پروردگار کا خوف پیدا کیا ان کے لئے جنّت کے غرفے ہیں اور ان کے غرفوں پر مزید غرفے ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی - یہ خدا کا وعدہ ہے اور خدا اپنے وعدہ کے خلاف نہیں کرتا ہے

أَ لَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ أَنْزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَسَلَکَهُ يَنَابِيعَ فِي الْأَرْضِ ثُمَّ يُخْرِجُ بِهِ زَرْعاً مُخْتَلِفاً أَلْوَانُهُ ثُمَّ يَهِيجُ

(۲۱) کیا تم نے نہیں دیکھا کہ خدا نے آسمان سے پانی نازل کیا ہے پھر اسے مختلف چشموں میں جاری کردیا ہے پھر اس کے ذریعہ مختلف رنگ کی زراعت پیدا کرتا ہے پھر وہ کھیتی سوکھ جاتی ہے

فَتَرَاهُ مُصْفَرّاً ثُمَّ يَجْعَلُهُ حُطَاماً إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَذِکْرَى لِأُولِي الْأَلْبَابِ( ۲۱ )

تو اسے زرد رنگ میں دیکھتے ہو پھر اسے بھوسا بنادیتا ہے ان تمام باتوں میں صاحبانِ عقل کے لئے یاددہانی اور نصیحت کا سامان پایا جاتا ہے

۴۶۱

أَ فَمَنْ شَرَحَ اللَّهُ صَدْرَهُ لِلْإِسْلاَمِ فَهُوَ عَلَى نُورٍ مِنْ رَبِّهِ فَوَيْلٌ لِلْقَاسِيَةِ قُلُوبُهُمْ مِنْ ذِکْرِ اللَّهِ أُولٰئِکَ فِي ضَلاَلٍ

(۲۲) کیا وہ شخص جس کے دل کو خدا نے اسلام کے لئے کشادہ کردیا ہے تو وہ اپنے پروردگار کی طرف سے نورانیت کا حامل ہے گمراہوں جیسا ہوسکتا ہے - افسوس ان لوگوں کے حال پر جن کے دل ذکر خدا کے لئے سخت ہوگئے ہیں تو وہ

مُبِينٍ‌( ۲۲ ) اللَّهُ نَزَّلَ أَحْسَنَ الْحَدِيثِ کِتَاباً مُتَشَابِهاً مَثَانِيَ تَقْشَعِرُّ مِنْهُ جُلُودُ الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ ثُمَّ تَلِينُ

کھلی ہوئی گمراہی میں مبتلا ہیں (۲۳) اللہ نے بہترین کلام اس کتاب کی شکل میں نازل کیا ہے جس کی آیتیں آپس میں ملتی جلتی ہیں اور بار بار دہرائی گئی ہیں کہ ان سے خوف خدا رکھنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں اس کے بعد

جُلُودُهُمْ وَ قُلُوبُهُمْ إِلَى ذِکْرِ اللَّهِ ذٰلِکَ هُدَى اللَّهِ يَهْدِي بِهِ مَنْ يَشَاءُ وَ مَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ( ۲۳ )

ان کے جسم اور دل یاد خدا کے لئے نرم ہوجاتے ہیں یہی اللہ کی واقعی ہدایت ہے وہ جس کو چاہتا ہے عطا فرمادیتا ہے اور جس کو وہ گمراہی میں چھوڑ دے اس کا کوئی ہدایت کرنے والا نہیں ہے

أَ فَمَنْ يَتَّقِي بِوَجْهِهِ سُوءَ الْعَذَابِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَ قِيلَ لِلظَّالِمِينَ ذُوقُوا مَا کُنْتُمْ تَکْسِبُونَ‌( ۲۴ ) کَذَّبَ الَّذِينَ

(۲۴) کیا وہ شخص جو روز قیامت بدترین عذاب کا بچاؤ اپنے چہرہ سے کرنے والا ہے نجات پانے والے کے برابر ہوسکتا ہے اور ظالمین سے تو یہی کہا جائے گا کہ اپنے کرتوت کا مزہ چکھو (۲۵) اور ان کّفار سے

مِنْ قَبْلِهِمْ فَأَتَاهُمُ الْعَذَابُ مِنْ حَيْثُ لاَ يَشْعُرُونَ‌( ۲۵ ) فَأَذَاقَهُمُ اللَّهُ الْخِزْيَ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ لَعَذَابُ الْآخِرَةِ

پہلے والوں نے بھی رسولوں علیہ السّلام کو جھٹلایا تو ان پر اس طرح سے عذاب وارد ہوگیا کہ انہیں اس کا شعور بھی نہیں تھا (۲۶) پھر خدا نے انہیں زندگی دنیا میں ذلّت کا مزہ چکھایا اور آخرت کا عذاب تو بہرحال

أَکْبَرُ لَوْ کَانُوا يَعْلَمُونَ‌( ۲۶ ) وَ لَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِي هٰذَا الْقُرْآنِ مِنْ کُلِّ مَثَلٍ لَعَلَّهُمْ يَتَذَکَّرُونَ‌( ۲۷ ) قُرْآناً

بہت بڑا ہے اگر انہیں معلوم ہوسکے (۲۷) اور ہم نے لوگوں کے لئے اس قرآن میں ہر طرح کی مثال بیان کردی ہے کہ شاید یہ عبرت اور نصیحت حاصل کرسکیں (۲۸) یہ عربی زبان کا قرآن ہے

عَرَبِيّاً غَيْرَ ذِي عِوَجٍ لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ‌( ۲۸ ) ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً رَجُلاً فِيهِ شُرَکَاءُ مُتَشَاکِسُونَ وَ رَجُلاً سَلَماً لِرَجُلٍ

جس میں کسی طرح کی کجی نہیں ہے شاید یہ لوگ اسی طرح تقویٰ اختیار کرلیں (۲۹) اللہ نے اس شخص کی مثال بیان کی ہے جس میں بہت سے جھگڑا کرنے والے شرکائ ہوں اور وہ شخص جو ایک ہی شخص کے سپرد ہوجائے کیا دونوں حالات کے اعتبار

هَلْ يَسْتَوِيَانِ مَثَلاً الْحَمْدُ لِلَّهِ بَلْ أَکْثَرُهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۲۹ ) إِنَّکَ مَيِّتٌ وَ إِنَّهُمْ مَيِّتُونَ‌( ۳۰ ) ثُمَّ إِنَّکُمْ يَوْمَ

سے ایک جیسے ہوسکتے ہیں ساری تعریف اللہ کے لئے ہے مگر ان کی اکثریت سمجھتی ہی نہیں ہے (۳۰) پیغمبر آپ کو بھی موت آنے والی ہے اور یہ سب مرجانے والے ہیں (۳۱) اس کے بعد تم سب روز

الْقِيَامَةِ عِنْدَ رَبِّکُمْ تَخْتَصِمُونَ‌( ۳۱ )

قیامت پروردگار کی بارگاہ میں اپنے جھگڑے پیش کرو گے

۴۶۲

فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ کَذَبَ عَلَى اللَّهِ وَ کَذَّبَ بِالصِّدْقِ إِذْ جَاءَهُ أَ لَيْسَ فِي جَهَنَّمَ مَثْوًى لِلْکَافِرِينَ‌( ۳۲ ) وَ الَّذِي

(۳۲) تو اس سے بڑا ظالم کون ہے جو خدا پر بہتان باندھے اور صداقت کے آجانے کے بعد اس کی تکذیب کرے تو کیاجہّنم میں کافرین کا ٹھکانا نہیں ہے (۳۳) اور جو شخص

جَاءَ بِالصِّدْقِ وَ صَدَّقَ بِهِ أُولٰئِکَ هُمُ الْمُتَّقُونَ‌( ۳۳ ) لَهُمْ مَا يَشَاءُونَ عِنْدَ رَبِّهِمْ ذٰلِکَ جَزَاءُ الْمُحْسِنِينَ‌( ۳۴ )

صداقت کا پیغام لے کر آیا اور جس نے اس کی تصدیق کی یہی لوگ درحقیقت صاحبانِ تقویٰ اور پرہیزگار ہیں (۳۴) ان کے لئے پروردگار کے یہاں وہ سب کچھ ہے جو وہ چاہتے ہیں اور یہی نیک عمل والوں کی جزا ہے

لِيُکَفِّرَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَسْوَأَ الَّذِي عَمِلُوا وَ يَجْزِيَهُمْ أَجْرَهُمْ بِأَحْسَنِ الَّذِي کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۳۵ ) أَ لَيْسَ اللَّهُ بِکَافٍ

(۳۵) تاکہ خدا ان برائیوں کو دور کردے جو ان سے سرزد ہوئی ہیں اور ان کا اجر ان کے اعمال سے بہتر طور پر عطا کرے (۳۶) کیا خدا اپنے بندوں کے لئے کافی نہیں ہے

عَبْدَهُ وَ يُخَوِّفُونَکَ بِالَّذِينَ مِنْ دُونِهِ وَ مَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ( ۳۶ ) وَ مَنْ يَهْدِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ مُضِلٍّ أَ

اور یہ لوگ آپ کو اس کے علاوہ دوسروں سے ڈراتے ہیں حالانکہ جس کو خدا گمراہی میں چھوڑ دے اس کا کوئی ہدایت کرنے والا نہیں ہے (۳۷) اور جس کو وہ ہدایت دیدے اس کا کوئی گمراہ کرنے والا نہیں ہے

لَيْسَ اللَّهُ بِعَزِيزٍ ذِي انْتِقَامٍ‌( ۳۷ ) وَ لَئِنْ سَأَلْتَهُمْ مَنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ لَيَقُولُنَّ اللَّهُ قُلْ أَ فَرَأَيْتُمْ مَا

کیا خدا سب سے زیادہ زبردست انتقام لینے والا نہیں ہے (۳۸) اور اگر آپ ان سے سوال کریں گے کہ زمین و آسمان کو کس نے پیدا کیا ہے تو کہیں گے کہ اللہ ...._ تو کہہ دیجئے کہ کیا تم نے ان سب کا حال دیکھا ہے

تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ إِنْ أَرَادَنِيَ اللَّهُ بِضُرٍّ هَلْ هُنَّ کَاشِفَاتُ ضُرِّهِ أَوْ أَرَادَنِي بِرَحْمَةٍ هَلْ هُنَّ مُمْسِکَاتُ رَحْمَتِهِ قُلْ

جن کی عبادت کرتے ہو کہ اگر خدا نقصان پہنچانے کا ارادہ کرلے تو کیا یہ اس نقصان کو روک سکتے ہیں یا اگر وہ رحمت کا ارادہ کرلے تو کیا یہ اس رحمت کو منع کرسکتے ہیں - آپ کہہ دیجئے کہ

حَسْبِيَ اللَّهُ عَلَيْهِ يَتَوَکَّلُ الْمُتَوَکِّلُونَ‌( ۳۸ ) قُلْ يَا قَوْمِ اعْمَلُوا عَلَى مَکَانَتِکُمْ إِنِّي عَامِلٌ فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ‌( ۳۹ )

میرے لئے میرا خدا کافی ہے اور بھروسہ کرنے والے اسی پر بھروسہ کرتے ہیں (۳۹) اور کہہ دیجئے کہ قوم والو تم اپنی جگہ پر عمل کرو اور میں اپنا عمل کررہا ہوں اس کے بعد عنقریب تمہیں سب کا حال معلوم ہوجائے گا

مَنْ يَأْتِيهِ عَذَابٌ يُخْزِيهِ وَ يَحِلُّ عَلَيْهِ عَذَابٌ مُقِيمٌ‌( ۴۰ )

(۴۰) کہ کس کے پاس رسوا کرنے والا عذاب آتا ہے اور کس پر ہمیشہ رہنے والا عذاب نازل ہوتا ہے

۴۶۳

إِنَّا أَنْزَلْنَا عَلَيْکَ الْکِتَابَ لِلنَّاسِ بِالْحَقِّ فَمَنِ اهْتَدَى فَلِنَفْسِهِ وَ مَنْ ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا وَ مَا أَنْتَ عَلَيْهِمْ

(۴۱) ہم نے اس کتاب کو آپ کے پاس لوگوں کی ہدایت کے لئے حق کے ساتھ نازل کیا ہے اب جو ہدایت حاصل کرلے گا وہ اپنے فائدہ کے لئے کرے گا اور جو گمراہ ہوجائے گا وہ بھی اپنا ہی نقصان کرے گا اور

بِوَکِيلٍ‌( ۴۱ ) اللَّهُ يَتَوَفَّى الْأَنْفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَ الَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا فَيُمْسِکُ الَّتِي قَضَى عَلَيْهَا الْمَوْتَ وَ

آپ ان کے ذمہ دار نہیں ہیں (۴۲) اللہ ہی ہے جو روحوں کو موت کے وقت اپنی طرف بلالیتا ہے اور جو نہیں مرتے ہیں ان کی روحوں کو بھی نیند کے وقت طلب کرلیتا ہے اور پھر جس کی موت کا فیصلہ کرلیتا ہے اس کی روح کو روک لیتا ہے اور

يُرْسِلُ الْأُخْرَى إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَکَّرُونَ‌( ۴۲ ) أَمِ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ شُفَعَاءَ قُلْ

دوسری روحوں کو ایک مقررہ مدّت کے لئے آزاد کردیتا ہے - اس بات میں صاحبان فکر و نظر کے لئے بہت سی نشانیاں پائی جاتی ہیں (۴۳) کیا ان لوگوں نے خدا کو چھوڑ کر سفارش کرنے والے اختیار کرلئے ہیں تو آپ کہہ دیجئے کہ

أَ وَ لَوْ کَانُوا لاَ يَمْلِکُونَ شَيْئاً وَ لاَ يَعْقِلُونَ‌( ۴۳ ) قُلْ لِلَّهِ الشَّفَاعَةُ جَمِيعاً لَهُ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ ثُمَّ إِلَيْهِ

ایسا کیوں ہے چاہے یہ لوگ کوئی اختیار نہ رکھتے ہوں اور کسی طرح کی بھی عقل نہ رکھتے ہوں (۴۴) کہہ دیجئے کہ شفاعت کا تمام تراختیار اللہ کے ہاتھوں میں ہے اسی کے پاس زمین و آسمان کا سارا اقتدار ہے اور اس کے بعد تم بھی

تُرْجَعُونَ‌( ۴۴ ) وَ إِذَا ذُکِرَ اللَّهُ وَحْدَهُ اشْمَأَزَّتْ قُلُوبُ الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ وَ إِذَا ذُکِرَ الَّذِينَ مِنْ دُونِهِ إِذَا

اسی کی بارگاہ میں پلٹائے جاؤ گے (۴۵) اور جب ان کے سامنے خدائے یکتا کا ذکر آتا ہے تو جن کا ایمان آخرت پر نہیں ہے ان کے دل متنفر ہوجاتے ہیں اور جب اس کے علاوہ کسی اور کا ذکر آتا ہے

هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ‌( ۴۵ ) قُلِ اللَّهُمَّ فَاطِرَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ عَالِمَ الْغَيْبِ وَ الشَّهَادَةِ أَنْتَ تَحْکُمُ بَيْنَ عِبَادِکَ فِي

تو خوش ہوجاتے ہیں (۴۶) اب آپ کہئے کہ اے پروردگار اے زمین و آسمان کے خلق کرنے والے اور حاضر و غائب کے جاننے والے تو ہی اپنے بندوں کے درمیان ان مسائل کا فیصلہ کرسکتا ہے جن میں

مَا کَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ‌( ۴۶ ) وَ لَوْ أَنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا مَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعاً وَ مِثْلَهُ مَعَهُ لاَفْتَدَوْا بِهِ مِنْ سُوءِ

یہ آپس میں اختلاف کررہے ہیں (۴۷) اور اگر ظلم کرنے والوں کو زمین کی تمام کائنات مل جائے اور اتنا ہی اور بھی مل جائے تو بھی یہ روزِ قیامت کے

الْعَذَابِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَ بَدَا لَهُمْ مِنَ اللَّهِ مَا لَمْ يَکُونُوا يَحْتَسِبُونَ‌( ۴۷ )

بدترین عذاب کے بدلہ میں سب دے دیں گے لیکن ان کے لئے خدا کی طرف سے وہ سب بہرحال ظاہر ہوگا جس کا یہ وہم و گمان بھی نہیں رکھتے تھے

۴۶۴

وَ بَدَا لَهُمْ سَيِّئَاتُ مَا کَسَبُوا وَ حَاقَ بِهِمْ مَا کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۴۸ ) فَإِذَا مَسَّ الْإِنْسَانَ ضُرٌّ دَعَانَا ثُمَّ إِذَا

(۴۸) اور ان کی ساری بدکرداریاں ان پر واضح ہوجائیں گی اور انہیں وہی بات اپنے گھیرے میں لے لے گی جس کا یہ مذاق اڑایا کرتے تھے (۴۹) پھر جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو ہمیں پکارتا ہے اور اس کے بعد جب

خَوَّلْنَاهُ نِعْمَةً مِنَّا قَالَ إِنَّمَا أُوتِيتُهُ عَلَى عِلْمٍ بَلْ هِيَ فِتْنَةٌ وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۴۹ ) قَدْ قَالَهَا الَّذِينَ مِنْ

ہم کوئی نعمت دیدیتے ہیں تو کہتا ہے کہ یہ تو مجھے میرے علم کے زور پر دی گئی ہے حالانکہ یہ ایک آزمائش ہے اور اکثر لوگ اس کا علم نہیں رکھتے ہیں

(۵۰) ان سے پہلے والوں نے بھی یہی کہا تھا

قَبْلِهِمْ فَمَا أَغْنَى عَنْهُمْ مَا کَانُوا يَکْسِبُونَ‌( ۵۰ ) فَأَصَابَهُمْ سَيِّئَاتُ مَا کَسَبُوا وَ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْ هٰؤُلاَءِ

تو وہ کچھ ان کے کام نہیں آیا جسے وہ حاصل کررہے تھے (۵۱) بلکہ ان کے اعمال کے برے اثرات ان تک پہنچ گئے اور ان کفاّر میں سے بھی جو لوگ ظلم کرنے والے ہیں

سَيُصِيبُهُمْ سَيِّئَاتُ مَا کَسَبُوا وَ مَا هُمْ بِمُعْجِزِينَ‌( ۵۱ ) أَ وَ لَمْ يَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَشَاءُ وَ يَقْدِرُ

ان تک ان کے اعمال کے اِرے اثرت پہنچیں گے اور وہ خدا کو عاجز نہیں کرسکتے ہیں (۵۲) کیا انہیں یہ نہیں معلوم ہے کہ اللہ ہی جس کے رزق کو چاہتا ہے وسیع کردیتا ہے اور جس کے رزق کو چاہتا ہے تنگ کردیتا ہے.

إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ‌( ۵۲ ) قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ لاَ تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ إِنَّ

ان معاملات میں صاحبان ایمان کے لئے بہت سی نشانیاں پائی جاتی ہیں (۵۳) پیغمبر آپ پیغام پہنچادیجئے کہ اے میرے بندو جنہوں نے اپنے نفس پر زیادتی کی ہے رحمت خدا سے مایوس نہ ہونا

اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعاً إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ‌( ۵۳ ) وَ أَنِيبُوا إِلَى رَبِّکُمْ وَ أَسْلِمُوا لَهُ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَکُمُ

اللہ تمام گناہوں کا معاف کرنے والا ہے اور وہ یقینا بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربان ہے (۵۴) اور تم سب اپنے پروردگار کی طرف رجوع کرو اور اس کے لئے سراپا تسلیم ہوجاؤ قبل اس کے کہ

الْعَذَابُ ثُمَّ لاَ تُنْصَرُونَ‌( ۵۴ ) وَ اتَّبِعُوا أَحْسَنَ مَا أُنْزِلَ إِلَيْکُمْ مِنْ رَبِّکُمْ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَکُمُ الْعَذَابُ بَغْتَةً وَ

تم تک عذاب آجائے تو پھر تمہاری مدد نہیں کی جاسکتی ہے (۵۵) اور تمہارے رب کی طرف سے جو بہترین قانون نازل کیا گیا ہے اس کا اتباع کرو قبل اس کے کہ تم تک اچانک عذاب آجائے

أَنْتُمْ لاَ تَشْعُرُونَ‌( ۵۵ ) أَنْ تَقُولَ نَفْسٌ يَا حَسْرَتَا عَلَى مَا فَرَّطْتُ فِي جَنْبِ اللَّهِ وَ إِنْ کُنْتُ لَمِنَ السَّاخِرِينَ‌( ۵۶ )

اور تمہیں اس کا شعور بھی نہ ہو (۵۶) پھر تم میں سے کوئی نفس یہ کہنے لگے کہ ہائے افسوس کہ میں نے خدا کے حق میں بڑی کوتاہی کی ہے اور میں مذاق اڑانے والوں میں سے تھا

۴۶۵

أَوْ تَقُولَ لَوْ أَنَّ اللَّهَ هَدَانِي لَکُنْتُ مِنَ الْمُتَّقِينَ‌( ۵۷ ) أَوْ تَقُولَ حِينَ تَرَى الْعَذَابَ لَوْ أَنَّ لِي کَرَّةً فَأَکُونَ مِنَ

(۵۷) یا یہ کہنے لگے کہ اگر خدا مجھے ہدایت دے دیتا تو میں بھی صاحبانِ تقویٰ میں سے ہوجاتا (۵۸) یا عذاب کے دیکھنے کے بعد یہ کہنے لگے کہ اگر مجھے دوبارہ واپس جانے کا موقع مل جائے تو میں

الْمُحْسِنِينَ‌( ۵۸ ) بَلَى قَدْ جَاءَتْکَ آيَاتِي فَکَذَّبْتَ بِهَا وَ اسْتَکْبَرْتَ وَ کُنْتَ مِنَ الْکَافِرِينَ‌( ۵۹ ) وَ يَوْمَ

نیک کردار لوگوں میں سے ہوجاؤں گا (۵۹) ہاں ہاں تیرے پاس میری آیتیں آئی تھیں تو تو نے انہیں جھٹلادیا اور تکبر سے کام لیا اور کافروں میں سے ہوگیا (۶۰) اور تم روزِ قیامت

الْقِيَامَةِ تَرَى الَّذِينَ کَذَبُوا عَلَى اللَّهِ وُجُوهُهُمْ مُسْوَدَّةٌ أَ لَيْسَ فِي جَهَنَّمَ مَثْوًى لِلْمُتَکَبِّرِينَ‌( ۶۰ ) وَ يُنَجِّي اللَّهُ

دیکھو گے کہ جن لوگوں نے اللہ پر بہتان باندھا ہے ان کے چہرے سیاہ ہوگئے ہیں اور کیا جہّنم میں تکبر کرنے والوں کا ٹھکانا نہیں ہے (۶۱) اور خدا

الَّذِينَ اتَّقَوْا بِمَفَازَتِهِمْ لاَ يَمَسُّهُمُ السُّوءُ وَلاَهُمْ يَحْزَنُونَ‌( ۶۱ ) اللَّهُ خَالِقُ کُلِّ شَيْ‌ءٍ وَ هُوَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ وَکِيلٌ‌( ۶۲ )

صاحبانِ تقویٰ کو ان کی کامیابی کے سبب نجات دے دے گاکہ کوئی برائی انہیں چھو بھی نہ سکے گی اور نہ انہیں کوئی رنج لاحق ہوگا (۶۲) اللہ ہی ہر شے کا خالق ہے اور وہی ہر چیز کی نگرانی کرنے والا ہے

لَهُ مَقَالِيدُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ الَّذِينَ کَفَرُوا بِآيَاتِ اللَّهِ أُولٰئِکَ هُمُ الْخَاسِرُونَ‌( ۶۳ ) قُلْ أَ فَغَيْرَ اللَّهِ تَأْمُرُونِّي

(۶۳) زمین و آسمان کی تمام کنجیاں اسی کے پاس ہیں اور جن لوگوں نے اس کی آیتوں کا انکار کیا وہی خسارہ میں رہنے والے ہیں (۶۴) آپ کہہ دیجئے کہ اے جاہلو کیا

أَعْبُدُ أَيُّهَا الْجَاهِلُونَ‌( ۶۴ ) وَ لَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْکَ وَ إِلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِکَ لَئِنْ أَشْرَکْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُکَ وَ

تم مجھے اس بات کا حکم دیتے ہو کہ میں غیر خدا کی عبادت کرنے لگوں (۶۵) اور یقینا تمہاری طرف اور تم سے پہلے والوں کی طرف یہی وحی کی گئی ہے کہ اگر تم شرک اختیار کرو گے تو تمہارے تمام اعمال برباد کردیئے جائیں گے

لَتَکُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ‌( ۶۵ ) بَلِ اللَّهَ فَاعْبُدْ وَ کُنْ مِنَ الشَّاکِرِينَ‌( ۶۶ ) وَ مَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ وَ الْأَرْضُ

اور تمہارا شمار گھاٹے والوں میں ہوجائے گا (۶۶) تم صرف اللہ کی عبادت کرو اور اس کے شکر گزار بندوں میں ہوجاؤ (۶۷) اور ان لوگوں نے واقعا اللہ کی قدر نہیں کی ہے جب کہ روزِ قیامت تمام زمین اسی کی

جَمِيعاً قَبْضَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَ السَّمَاوَاتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِينِهِ سُبْحَانَهُ وَ تَعَالَى عَمَّا يُشْرِکُونَ‌( ۶۷ )

مٹھی میں ہوگی اور سارے آسمان اسی کے ہاتھ میں لپٹے ہوئے ہوں گے وہ پاک و بے نیاز ہے اور جن چیزوں کو یہ اس کا شریک بناتے ہیں ان سے بلند و بالاتر ہے

۴۶۶

وَ نُفِخَ فِي الصُّورِ فَصَعِقَ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَنْ فِي الْأَرْضِ إِلاَّ مَنْ شَاءَ اللَّهُ ثُمَّ نُفِخَ فِيهِ أُخْرَى فَإِذَا هُمْ قِيَامٌ

(۶۸) اور جب صور پھونکا جائے گا تو زمین و آسمان کی تمام مخلوقات بیہوش ہوکر گر پڑیں گی علاوہ ان کے جنہیں خدا بچانا چاہے - اس کے بعد پھر دوبارہ پھونکا جائے گا تو سب کھڑے

يَنْظُرُونَ‌( ۶۸ ) وَ أَشْرَقَتِ الْأَرْضُ بِنُورِ رَبِّهَا وَ وُضِعَ الْکِتَابُ وَ جِي‌ءَ بِالنَّبِيِّينَ وَ الشُّهَدَاءِ وَ قُضِيَ بَيْنَهُمْ

ہوکر دیکھنے لگیں گے (۶۹) اور زمین اپنے رب کے نور سے جگمگا اٹھے گی اور اعمال کی کتاب رکھ دی جائے گی اور انبیائ علیہ السّلام اور شہدائ کو لایا جائے گا اور ان کے درمیان

بِالْحَقِّ وَ هُمْ لاَ يُظْلَمُونَ‌( ۶۹ ) وَ وُفِّيَتْ کُلُّ نَفْسٍ مَا عَمِلَتْ وَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَا يَفْعَلُونَ‌( ۷۰ ) وَ سِيقَ الَّذِينَ

حق و انصاف کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا اور کسی پر ظلم نہیں کیا جائے گا (۷۰) اور پھر ہر نفس کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور وہ سب کے اعمال سے پورے طور سے باخبر ہے (۷۱) اور کفر اختیار کرنے

کَفَرُوا إِلَى جَهَنَّمَ زُمَراً حَتَّى إِذَا جَاءُوهَا فُتِحَتْ أَبْوَابُهَا وَ قَالَ لَهُمْ خَزَنَتُهَا أَ لَمْ يَأْتِکُمْ رُسُلٌ مِنْکُمْ يَتْلُونَ عَلَيْکُمْ

والوں کو گروہ در گروہ جہّنم کی طرف ہنکایا جائے گا یہاں تک کہ اس کے سامنے پہنچ جائیں گے تو اس کے دروازے کھول دیئے جائیں گے اور اس کے خازن سوال کریں گے کیا تمہارے پاس رسول نہیں آئے تھے جو

آيَاتِ رَبِّکُمْ وَ يُنْذِرُونَکُمْ لِقَاءَ يَوْمِکُمْ هٰذَا قَالُوا بَلَى وَ لٰکِنْ حَقَّتْ کَلِمَةُ الْعَذَابِ عَلَى الْکَافِرِينَ‌( ۷۱ ) قِيلَ

آیات رب کی تلاوت کرتے اور تمہیں آج کے دن کی ملاقات سے ڈراتے تو سب کہیں گے کہ بیشک رسول آئے تھے لیکن کافرین کے حق میں کلمئہ عذاب بہرحال ثابت ہوچکا ہے (۷۲) تو کہا جائے گا

ادْخُلُوا أَبْوَابَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا فَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَکَبِّرِينَ‌( ۷۲ ) وَ سِيقَ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ إِلَى الْجَنَّةِ زُمَراً حَتَّى

کہ اب جہّنم کے دروازوں سے داخل ہوجاؤ اور اسی میں ہمیشہ ہمیشہ رہو کہ تکبّر کرنے والوں کا بہت اِرا ٹھکانا ہوتا ہے (۷۳) اور جن لوگوں نے اپنے رب کا تقویٰ اختیار کیا انہیں جنّت کی طرف گروہ در گروہ لے جایا جائے گا

إِذَا جَاءُوهَا وَ فُتِحَتْ أَبْوَابُهَا وَ قَالَ لَهُمْ خَزَنَتُهَا سَلاَمٌ عَلَيْکُمْ طِبْتُمْ فَادْخُلُوهَا خَالِدِينَ‌( ۷۳ ) وَ قَالُوا الْحَمْدُ

یہاں تک کہ جب اس کے قریب پہنچیں گے اور اس کے دروازے کھول دیئے جائیں گے تو اس کے خزانہ دار کہیں گے کہ تم پر ہمارا سلام ہو تم پاک و پاکیزہ ہو لہٰذا ہمیشہ کے لئے جنت میں داخل ہوجاؤ (۷۴) اور وہ کہیں گے کہ شکر

لِلَّهِ الَّذِي صَدَقَنَا وَعْدَهُ وَ أَوْرَثَنَا الْأَرْضَ نَتَبَوَّأُ مِنَ الْجَنَّةِ حَيْثُ نَشَاءُ فَنِعْمَ أَجْرُ الْعَامِلِينَ‌( ۷۴ )

خدا ہے کہ اس نے ہم سے کئے ہوئے اپنے وعدہ کو سچ کر دکھایا ہے اور ہمیں اپنی زمین کا وارث بنادیا ہے کہ جنت میں جہاں چاہیں آرام کریں اور بیشک یہ عمل کرنے والوں کا بہترین اجر ہے

۴۶۷

وَتَرَى الْمَلاَئِکَةَحَافِّينَ مِنْ حَوْلِ الْعَرْشِ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِرَبِّهِمْ وَقُضِيَ بَيْنَهُمْ بِالْحَقِّ وَقِيلَ الْحَمْدُلِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۷۵ )

(۷۵) اور تم دیکھو گے کہ ملائکہ عرش الہٰی کے گرد گھیرا ڈالے ہوئے اپنے رب کی حمد کی تسبیح کررہے ہیں اور لوگوں کے درمیان حق و انصاف کے ساتھ فیصلہ کردیا جائے گا اور ہر طرف ایک ہی آواز ہوگی کہ الحمدللہ رب العالمین

( سورة غافر)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

حم‌( ۱ ) تَنْزِيلُ الْکِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ‌( ۲ ) غَافِرِ الذَّنْبِ وَ قَابِلِ التَّوْبِ شَدِيدِ الْعِقَابِ ذِي الطَّوْلِ لاَ

(۱) حم (۲) یہ خدائے عزیز و علیم کی طرف سے نازل کی ہوئی کتاب ہے (۳) وہ گناہوں کا بخشنے والا, توبہ کا قبول کرنے والا, شدید عذاب کرنے والا اور صاحب فضل و کرم ہے - اس کے علاوہ دوسرا خدا نہیں ہے

إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ إِلَيْهِ الْمَصِيرُ( ۳ ) مَا يُجَادِلُ فِي آيَاتِ اللَّهِ إِلاَّ الَّذِينَ کَفَرُوا فَلاَ يَغْرُرْکَ تَقَلُّبُهُمْ فِي الْبِلاَدِ( ۴ )

اور سب کی بازگشت اسی کی طرف ہے (۴) اللہ کی نشانیوں میں صرف وہ جھگڑا کرتے ہیں جو کافر ہوگئے ہیں لہٰذا ان کا مختلف شہروں میں چکر لگانا تمہیں دھوکہ میں نہ ڈال دے

کَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ وَ الْأَحْزَابُ مِنْ بَعْدِهِمْ وَ هَمَّتْ کُلُّ أُمَّةٍ بِرَسُولِهِمْ لِيَأْخُذُوهُ وَ جَادَلُوا بِالْبَاطِلِ

(۵) ان سے پہلے بھی نوح علیہ السّلام کی قوم اور اس کے بعد والے گروہوں نے رسولوں کی تکذیب کی ہے اور ہر امت نے اپنے رسول کے بارے میں یہ ارادہ کیا ہے کہ اسے گرفتار کرلیں اور باطل کا سہارا لے کر جھگڑا کیا ہے

لِيُدْحِضُوا بِهِ الْحَقَّ فَأَخَذْتُهُمْ فَکَيْفَ کَانَ عِقَابِ‌( ۵ ) وَ کَذٰلِکَ حَقَّتْ کَلِمَةُ رَبِّکَ عَلَى الَّذِينَ کَفَرُوا أَنَّهُمْ

کہ حق کو اُ کھاڑ کر پھینک دیں تو ہم نے بھی انہیں اپنی گرفت میں لے لیا تو تم نے دیکھا کہ ہمارا عذاب کیسا تھا (۶) اور اسی طرح تمہارے پروردگار کا عذاب کافروں پر ثابت ہوچکا ہے

أَصْحَابُ النَّارِ( ۶ ) الَّذِينَ يَحْمِلُونَ الْعَرْشَ وَ مَنْ حَوْلَهُ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَ يُؤْمِنُونَ بِهِ وَ يَسْتَغْفِرُونَ لِلَّذِينَ

کہ و ہ جہّنم میں جانے والے ہیں (۷) جو فرشتے عرش الہٰی کو اٹھائے ہوئے ہیں اور جو اس کے گرد معین ہیں سب حمد خدا کی تسبیح کررہے ہیں اور اسی پر ایمان رکھتے ہیں اور صاحبانِ ایمان کے لئے استغفار کررہے ہیں

آمَنُوا رَبَّنَا وَسِعْتَ کُلَّ شَيْ‌ءٍ رَحْمَةً وَ عِلْماً فَاغْفِرْ لِلَّذِينَ تَابُوا وَ اتَّبَعُوا سَبِيلَکَ وَ قِهِمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ‌( ۷ )

کہ خدایا تیری رحمت اور تیرا علم ہر شے پر محیط ہے لہذا ان لوگوں کو بخش دے جنہوں نے توبہ کی ہے اور تیرے راستہ کا اتباع کیا ہے اور انہیں جہّنم کے عذاب سے بچالے

۴۶۸

رَبَّنَا وَ أَدْخِلْهُمْ جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي وَعَدْتَهُمْ وَ مَنْ صَلَحَ مِنْ آبَائِهِمْ وَ أَزْوَاجِهِمْ وَ ذُرِّيَّاتِهِمْ إِنَّکَ أَنْتَ الْعَزِيزُ

(۸) پروردگار انہیں اور ان کے باپ داداً ازواج اور اولاد میں سے جو نیک اور صالح افراد ہیں ان کو ہمیشہ رہنے والے باغات میں داخل فرما جن کا تونے ان سے وعدہ کیا ہے کہ بیشک تو سب پر غالب اور

الْحَکِيمُ‌( ۸ ) وَ قِهِمُ السَّيِّئَاتِ وَ مَنْ تَقِ السَّيِّئَاتِ يَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِمْتَهُ وَ ذٰلِکَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ‌( ۹ ) إِنَّ الَّذِينَ

صاحبِ حکمت ہے (۹) اور انہیں برائیوں سے محفوظ فرما کہ آج جن لوگوں کو تو نے برائیوں سے بچالیا گویا ان ہی پر رحم کیا ہے اور یہ بہت بڑی کامیابی ہے (۱۰) بیشک جن لوگوں

کَفَرُوا يُنَادَوْنَ لَمَقْتُ اللَّهِ أَکْبَرُ مِنْ مَقْتِکُمْ أَنْفُسَکُمْ إِذْ تُدْعَوْنَ إِلَى الْإِيمَانِ فَتَکْفُرُونَ‌( ۱۰ ) قَالُوا رَبَّنَا أَمَتَّنَا

نے کفر اختیار کیا ان سے روزِ قیامت پکار کر کہا جائے گا کہ تم خود جس قدر اپنی جان سے بیزار ہو خدا کی ناراضگی اس سے کہیں زیادہ بڑی ہے کہ تم کو ایمان کی طرف دعوت دی جاتی تھی اور تم کفر اختیار کرلیتے تھے (۱۱) وہ لوگ کہیں گے پروردگار تو نے ہمیں دو مرتبہ موت

اثْنَتَيْنِ وَ أَحْيَيْتَنَا اثْنَتَيْنِ فَاعْتَرَفْنَا بِذُنُوبِنَا فَهَلْ إِلَى خُرُوجٍ مِنْ سَبِيلٍ‌( ۱۱ ) ذٰلِکُمْ بِأَنَّهُ إِذَا دُعِيَ اللَّهُ وَحْدَهُ

دی اور دو مرتبہ زندگی عطا کی تو اب ہم نے اپنے گناہوں کا اقرار کرلیا ہے تو کیا اس سے بچ نکلنے کی کوئی سبیل ہے (۱۲) یہ سب اس لئے ہے کہ جب خدائے واحد کا نام لیا گیا تو

کَفَرْتُمْ وَ إِنْ يُشْرَکْ بِهِ تُؤْمِنُوا فَالْحُکْمُ لِلَّهِ الْعَلِيِّ الْکَبِيرِ( ۱۲ ) هُوَ الَّذِي يُرِيکُمْ آيَاتِهِ وَ يُنَزِّلُ لَکُمْ مِنَ السَّمَاءِ

تم لوگوں نے کفر اختیار کیا اور جب شرک کی بات کی گئی تو تم نے فورا مان لیا تو اب فیصلہ صرف خدائے بلند و بزرگ کے ہاتھ میں ہے (۱۳) وہی وہ ہے جو تمہیں اپنی نشانیاں دکھلاتا ہے اور تمہارے لئے آسمان سے رزق نازل کرتا ہے

رِزْقاً وَ مَا يَتَذَکَّرُ إِلاَّ مَنْ يُنِيبُ‌( ۱۳ ) فَادْعُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ وَ لَوْ کَرِهَ الْکَافِرُونَ‌( ۱۴ ) رَفِيعُ الدَّرَجَاتِ

اور اس سے وہی نصیحت حاصل کرتا ہے جو اس کی طرف رجوع کرتا ہے (۱۴) لہٰذا تم خالص عبادت کے ساتھ خدا کو پکارو چاہے کافرین کو یہ کتنا ہی ناگوار کیوں نہ ہو (۱۵) وہ خدا بلند درجات

ذُو الْعَرْشِ يُلْقِي الرُّوحَ مِنْ أَمْرِهِ عَلَى مَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ لِيُنْذِرَ يَوْمَ التَّلاَقِ‌( ۱۵ ) يَوْمَ هُمْ بَارِزُونَ لاَ يَخْفَى

کا مالک اور صاحبِ عرش ہے وہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے اپنے حکم سے وحی کو نازل کرتا ہے تاکہ ملاقات کے دن سے لوگوں کو ڈرائے (۱۶) جس دن سب نکل کر سامنے آجائیں گے اور خدا پر کوئی بات مخفی

عَلَى اللَّهِ مِنْهُمْ شَيْ‌ءٌ لِمَنِ الْمُلْکُ الْيَوْمَ لِلَّهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ( ۱۶ )

نہیں رہ جائے گی - آج کس کا ملک ہے بس خدائے واحد و قہار کا ملک ہے

۴۶۹

الْيَوْمَ تُجْزَى کُلُّ نَفْسٍ بِمَا کَسَبَتْ لاَ ظُلْمَ الْيَوْمَ إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ‌( ۱۷ ) وَ أَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الْآزِفَةِ إِذِ الْقُلُوبُ

(۱۷) آج ہرنفس کو اس کے کئے کا بدلہ دیا جائے گا اور آج کسی طرح کا ظلم نہ ہوسکے گا بیشک اللہ بہت جلد حساب کرنے والا ہے (۱۸) اور پیغمبر انہیں آنے والے دن کے عذاب سے

لَدَى الْحَنَاجِرِکَاظِمِينَ مَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ حَمِيمٍ وَلاَشَفِيعٍ يُطَاعُ‌( ۱۸ ) يَعْلَمُ خَائِنَةَ الْأَعْيُنِ وَ مَا تُخْفِي الصُّدُورُ( ۱۹ )

ڈرائیے جب دم گھٹ گھٹ کر دل منہ کے قریب آجائیں گے اور ظالمین کے لئے نہ کوئی دوست ہوگا اور نہ سفارش کرنے والا جس کی بات سن لی جائے

(۱۹) وہ خدا نگاہوں کی خیانت کو بھی جانتا ہے اور دلوں کے حُھپے ہوئے بھیدوں سے بھی باخبر ہے

وَ اللَّهُ يَقْضِي بِالْحَقِّ وَ الَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ دُونِهِ لاَ يَقْضُونَ بِشَيْ‌ءٍ إِنَّ اللَّهَ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ( ۲۰ ) أَ وَ لَمْ

(۲۰) وہ حق کے ساتھ فیصلہ کرتا ہے اور اس کو چھوڑ کر یہ جن کی عبادت کرتے ہیں وہ تو کوئی فیصلہ بھی نہیں کرسکتے ہیں بیشک اللہ سب کی سننے والا اور سب کچھ دیکھنے والا ہے (۲۱) کیا ان لوگوں

يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنْظُرُوا کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ کَانُوا مِنْ قَبْلِهِمْ کَانُوا هُمْ أَشَدَّ مِنْهُمْ قُوَّةً وَ آثَاراً فِي الْأَرْضِ

نے زمین میں سیرنہیں کی کہ دیکھتے کہ ان سے پہلے والوں کا انجام کیا ہوا ہے جو ان سے زیادہ زبردست قوت رکھنے والے تھے اور زمین میں آثار کے مالک تھے

فَأَخَذَهُمُ اللَّهُ بِذُنُوبِهِمْ وَ مَا کَانَ لَهُمْ مِنَ اللَّهِ مِنْ وَاقٍ‌( ۲۱ ) ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ کَانَتْ تَأْتِيهِمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَکَفَرُوا

پھر خدا نے انہیں ان کے گناہوں کی گرفت میں لے لیا اور اللہ کے مقابلہ میں ان کا کوئی بچانے والا نہیں تھا (۲۲) یہ سب اس لئے ہوا کہ ان کے پاس رسول کِھلی ہوئی نشانیاں لے کر آتے تھے تو انہوں نے انکار کردیا تو

فَأَخَذَهُمُ اللَّهُ إِنَّهُ قَوِيٌّ شَدِيدُ الْعِقَابِ‌( ۲۲ ) وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسَى بِآيَاتِنَا وَ سُلْطَانٍ مُبِينٍ‌( ۲۳ ) إِلَى فِرْعَوْنَ وَ

پھر خدا نے بھی انہیں اپنی گرفت میں لے لیا کہ وہ بہت قوت والا اور سخت عذاب کرنے والا ہے (۲۳) اور ہم نے موسٰی علیہ السّلام کو اپنی نشانیوں اور روشن دلیل کے ساتھ بھیجا ہے (۲۴) فرعون ًہامان اور

هَامَانَ وَ قَارُونَ فَقَالُوا سَاحِرٌ کَذَّابٌ‌( ۲۴ ) فَلَمَّا جَاءَهُمْ بِالْحَقِّ مِنْ عِنْدِنَا قَالُوا اقْتُلُوا أَبْنَاءَ الَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ وَ

قارون کی طرف تو ان سب نے کہہ دیا کہ یہ جادوگر اور جھوٹے ہیں (۲۵) تو پھر اس کے بعد جب وہ ہماری طرف سے حق لے کر آئے تو ان لوگوں نے کہہ دیا کہ جو ان پر ایمان لے آئیں ان کے لڑکوں کو قتل کردو

اسْتَحْيُوا نِسَاءَهُمْ وَ مَا کَيْدُ الْکَافِرِينَ إِلاَّ فِي ضَلاَلٍ‌( ۲۵ )

اور لڑکیوں کو زندہ رکھو اور کافروں کا مکر بہرحال بھٹک جانے والا ہوتا ہے

۴۷۰

وَ قَالَ فِرْعَوْنُ ذَرُونِي أَقْتُلْ مُوسَى وَ لْيَدْعُ رَبَّهُ إِنِّي أَخَافُ أَنْ يُبَدِّلَ دِينَکُمْ أَوْ أَنْ يُظْهِرَ فِي الْأَرْضِ الْفَسَادَ( ۲۶ )

(۲۶) اور فرعون نے کہا کہ ذرا مجھے چھوڑ دو میں موسٰی علیہ السّلام کا خاتمہ کردوں اور یہ اپنے رب کو پکاریں - مجھے خوف ہے کہ کہیں یہ تمہارے دین کو بدل نہ دیں اور زمین میں کوئی فساد نہ برپا کردیں

وَ قَالَ مُوسَى إِنِّي عُذْتُ بِرَبِّي وَ رَبِّکُمْ مِنْ کُلِّ مُتَکَبِّرٍ لاَ يُؤْمِنُ بِيَوْمِ الْحِسَابِ‌( ۲۷ ) وَ قَالَ رَجُلٌ مُؤْمِنٌ مِنْ

(۲۷) اور موسٰی علیہ السّلام نے کہا کہ میں اپنے اور تمہارے پروردگار کی پناہ حاصل کررہا ہوں ہر اس متکبر کے مقابلہ میں جس کا روز حساب پر ایمان نہیں ہے (۲۸) اور فرعون والوں میں سے ایک مرد مومن نے

آلِ فِرْعَوْنَ يَکْتُمُ إِيمَانَهُ أَ تَقْتُلُونَ رَجُلاً أَنْ يَقُولَ رَبِّيَ اللَّهُ وَ قَدْ جَاءَکُمْ بِالْبَيِّنَاتِ مِنْ رَبِّکُمْ وَ إِنْ يَکُ کَاذِباً

جو اپنے ایمان کو حُھپائے ہوئے تھا یہ کہا کہ کیا تم لوگ کسی شخص کو صرف اس بات پر قتل کررہے ہو کہ وہ کہتا ہے کہ میرا پروردگار اللہ ہے اور وہ تمہارے رب کی طرف سے کھلی ہوئی دلیلیں بھی لے کر آیا ہے اور اگر جھوٹا ہے

فَعَلَيْهِ کَذِبُهُ وَ إِنْ يَکُ صَادِقاً يُصِبْکُمْ بَعْضُ الَّذِي يَعِدُکُمْ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ کَذَّابٌ‌( ۲۸ ) يَا

تو اس کے جھوٹ کا عذاب اس کے سر ہوگا اور اگر سچا نکل آیا تو جن باتوں سے ڈرا رہا ہے وہ مصیبتیں تم پر نازل بھی ہوسکتی ہیں - بیشک اللہ کسی زیادتی کرنے والے اور جھوٹے کی رہنمائی نہیں کرتا ہے (۲۹) میری

قَوْمِ لَکُمُ الْمُلْکُ الْيَوْمَ ظَاهِرِينَ فِي الْأَرْضِ فَمَنْ يَنْصُرُنَا مِنْ بَأْسِ اللَّهِ إِنْ جَاءَنَا قَالَ فِرْعَوْنُ مَا أُرِيکُمْ إِلاَّ مَا

قوم والو بیشک آج تمہارے پاس حکومت ہے اور زمین پر تمہارا غلبہ ہے لیکن اگر عذاب خدا آگیا تو ہمیں اس سے کون بچائے گا فرعون نے کہا کہ میں تمہیں وہی باتیں بتارہا ہوں جو

أَرَى وَ مَا أَهْدِيکُمْ إِلاَّ سَبِيلَ الرَّشَادِ( ۲۹ ) وَ قَالَ الَّذِي آمَنَ يَا قَوْمِ إِنِّي أَخَافُ عَلَيْکُمْ مِثْلَ يَوْمِ الْأَحْزَابِ‌( ۳۰ )

میں خود سمجھ رہا ہوں اور میں تمہیں عقلمندی کے راستے کے علاوہ اور کسی راہ کی ہدایت نہیں کررہا ہوں (۳۰) اور ایمان لانے والے شخص نے کہا کہ اے قوم میں تمہارے بارے میں اس دن جیسے عذاب کا خطرہ محسوس کررہا ہوں جو دوسری قوموں کے عذاب کا دن تھا

مِثْلَ دَأْبِ قَوْمِ نُوحٍ وَ عَادٍ وَ ثَمُودَ وَ الَّذِينَ مِنْ بَعْدِهِمْ وَ مَا اللَّهُ يُرِيدُ ظُلْماً لِلْعِبَادِ( ۳۱ ) وَ يَا قَوْمِ إِنِّي

(۳۱) قوم نوح, قوم عاد, قوم ثمود اور ان کے بعد والوں جیسا حال اور اللہ یقینا اپنے بندوں پر ظلم کرنا نہیں چاہتا ہے (۳۲) اور اے قوم میں تمہارے

أَخَافُ عَلَيْکُمْ يَوْمَ التَّنَادِ( ۳۲ ) يَوْمَ تُوَلُّونَ مُدْبِرِينَ مَالَکُمْ مِنَ اللَّهِ مِنْ عَاصِمٍ وَمَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَالَهُ مِنْ هَادٍ( ۳۳ )

بارے میں باہمی فریاد کے دن سے ڈر رہا ہوں (۳۳) جس دن تم سب پیٹھ پھیر کر بھاگو گے اور اللہ کے مقابلہ میں کوئی تمہارا بچانے والا نہ ہوگا اور جس کو خدا گمراہی میں چھوڑ دے اس کا کوئی ہدایت کرنے والا نہیں ہے

۴۷۱

وَ لَقَدْ جَاءَکُمْ يُوسُفُ مِنْ قَبْلُ بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا زِلْتُمْ فِي شَکٍّ مِمَّا جَاءَکُمْ بِهِ حَتَّى إِذَا هَلَکَ قُلْتُمْ لَنْ يَبْعَثَ اللَّهُ

(۳۴) اور اس سے پہلے یوسف علیہ السّلام بھی تمہارے پاس آئے تھے تو بھی تم ان کے پیغام کے بارے میں شک ہی میں مبتلا رہے یہاں تک کہ جب وہ دنیا سے چلے گئے تو تم نے یہ کہنا شروع کردیا کہ خدا

مِنْ بَعْدِهِ رَسُولاً کَذٰلِکَ يُضِلُّ اللَّهُ مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ مُرْتَابٌ‌( ۳۴ ) الَّذِينَ يُجَادِلُونَ فِي آيَاتِ اللَّهِ بِغَيْرِ سُلْطَانٍ

اس کے بعد کوئی رسول نہیں بھیجے گا - اسی طرح خدا زیادتی کرنے والے اور شکی مزاج انسانوں کو ان کی گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے (۳۵) جو لوگ کہ آیات الہٰی میں بحث کرتے ہیں بغیر اس کے کہ ان کے پاس خدا کی طرف سے کوئی دلیل آئے

أَتَاهُمْ کَبُرَ مَقْتاً عِنْدَ اللَّهِ وَ عِنْدَ الَّذِينَ آمَنُوا کَذٰلِکَ يَطْبَعُ اللَّهُ عَلَى کُلِّ قَلْبِ مُتَکَبِّرٍ جَبَّارٍ( ۳۵ ) وَ قَالَ

وہ اللہ اور صاحبان ایمان کے نزدیک سخت نفرت کے حقدار ہیں اور اللہ اسی طرح ہر مغرور اور سرکش انسان کے دل پر مہر لگادیتا ہے (۳۶) اور

فِرْعَوْنُ يَا هَامَانُ ابْنِ لِي صَرْحاً لَعَلِّي أَبْلُغُ الْأَسْبَابَ‌( ۳۶ ) أَسْبَابَ السَّمَاوَاتِ فَأَطَّلِعَ إِلَى إِلٰهِ مُوسَى وَ إِنِّي

فرعون نے کہا کہ ہامان میرے لئے ایک قلعہ تیار کر کہ میں اس کے اسباب تک پہنچ جاؤں (۳۷) جوکہ آسمان کے راستے ہیں اور اس طرح موسٰی علیہ السّلام کے خدا کو دیکھ لوں اور میرا تو

لَأَظُنُّهُ کَاذِباً وَ کَذٰلِکَ زُيِّنَ لِفِرْعَوْنَ سُوءُ عَمَلِهِ وَ صُدَّ عَنِ السَّبِيلِ وَ مَا کَيْدُ فِرْعَوْنَ إِلاَّ فِي تَبَابٍ‌( ۳۷ )

خیال یہ ہے کہ موسٰی علیہ السّلام جھوٹے ہیں اور کوئی خدا نہیں ہے اور اسی طرح فرعون کے لئے اس کی بدعملی کو آراستہ کردیا گیا اور اسے راستہ سے روک دیا گیا اور فرعون کی چالوں کا انجام سوائے ہلاکت اور تباہی کے کچھ نہیں ہے

وَ قَالَ الَّذِي آمَنَ يَا قَوْمِ اتَّبِعُونِ أَهْدِکُمْ سَبِيلَ الرَّشَادِ( ۳۸ ) يَا قَوْمِ إِنَّمَا هٰذِهِ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا مَتَاعٌ وَ إِنَّ الْآخِرَةَ

(۳۸) اور جو شخص ایمان لے آیا تھا اس نے کہا کہ اے قوم والو میرا اتباع کرو تو میں تمہیں ہدایت کا راستہ دکھاسکتا ہوں (۳۹) قوم والو ...._ یاد رکھو کہ یہ حیات دنیا صرف چند روزہ لذت ہے اور

هِيَ دَارُ الْقَرَارِ( ۳۹ ) مَنْ عَمِلَ سَيِّئَةً فَلاَ يُجْزَى إِلاَّ مِثْلَهَا وَ مَنْ عَمِلَ صَالِحاً مِنْ ذَکَرٍ أَوْ أُنْثَى وَ هُوَ مُؤْمِنٌ

ہمیشہ رہنے کا گھر صرف آخرت کا گھر ہے (۴۰) جو بھی کوئی برائی کرے گا اسے ویسا ہی بدلہ دیا جائے گا اور جو نیک عمل کرے گا چاہے وہ مرد ہو یا عورت بشرطیکہ صاحبِ ایمان بھی ہو ا

فَأُولٰئِکَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ يُرْزَقُونَ فِيهَا بِغَيْرِ حِسَابٍ‌( ۴۰ )

نہیں جنت میں داخل کیا جائے گا اور وہاں بلِ حساب رزق دیا جائے گا

۴۷۲

وَ يَا قَوْمِ مَا لِي أَدْعُوکُمْ إِلَى النَّجَاةِ وَ تَدْعُونَنِي إِلَى النَّارِ( ۴۱ ) تَدْعُونَنِي لِأَکْفُرَ بِاللَّهِ وَ أُشْرِکَ بِهِ مَا لَيْسَ لِي

(۴۱) اور اے قوم والو آخر تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ میں تمہیں نجات کی دعوت دے رہا ہوں اور تم مجھے جہّنم کی طرف دعوت دے رہے ہو (۴۲) تمہاری دعوت یہ ہے کہ میں خدا کا انکار کردوں اور انہیں اس کا شریک بنادوں جن کا کوئی

بِهِ عِلْمٌ وَ أَنَا أَدْعُوکُمْ إِلَى الْعَزِيزِ الْغَفَّارِ( ۴۲ ) لاَ جَرَمَ أَنَّمَا تَدْعُونَنِي إِلَيْهِ لَيْسَ لَهُ دَعْوَةٌ فِي الدُّنْيَا وَ لاَ فِي الْآخِرَةِ

علم نہیں ہے اور میں تم کو اس خدا کی طرف دعوت دے رہا ہوں جو صاحب عزّت اور بہت زیادہ بخشنے والا ہے (۴۳) بیشک جس کی طرف تم دعوت دے رہے ہو وہ نہ دنیا میں پکارنے کے قابل ہے اور نہ آخرت میں

وَ أَنَّ مَرَدَّنَا إِلَى اللَّهِ وَ أَنَّ الْمُسْرِفِينَ هُمْ أَصْحَابُ النَّارِ( ۴۳ ) فَسَتَذْکُرُونَ مَا أَقُولُ لَکُمْ وَ أُفَوِّضُ أَمْرِي إِلَى اللَّهِ

اور ہم سب کی بازگشت بالآخر اللہ ہی کی طرف ہے اور زیادتی کرنے والے ہی دراصل جہّنم والے ہیں (۴۴) پھر عنقریب تم اسے یاد کرو گے جو میں تم سے کہہ رہا ہوں اور میں تو اپنے معاملات کو پروردگار کے حوالے کررہا ہوں کہ

إِنَّ اللَّهَ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ( ۴۴ ) فَوَقَاهُ اللَّهُ سَيِّئَاتِ مَا مَکَرُوا وَ حَاقَ بِآلِ فِرْعَوْنَ سُوءُ الْعَذَابِ‌( ۴۵ ) النَّارُ

بیشک وہ تمام بندوں کے حالات کا خوب دیکھنے والا ہے (۴۵) تو اللہ نے اس مرد مومن کو ان لوگوں کی چالوں کے نقصانات سے بچالیا اور فرعون والوں کو بدترین عذاب نے گھیر لیا (۴۶) وہ جہّنم

يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا غُدُوّاً وَ عَشِيّاً وَ يَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ أَدْخِلُوا آلَ فِرْعَوْنَ أَشَدَّ الْعَذَابِ‌( ۴۶ ) وَ إِذْ يَتَحَاجُّونَ فِي

جس کے سامنے یہ ہر صبح و شام پیش کئے جاتے ہیں اور جب قیامت برپا ہوگی تو فرشتوں کو حکم ہوگا کہ فرعون والوں کو بدترین عذاب کی منزل میں داخل کردو (۴۷) اور اس وقت کو یاد دلاؤ جب

النَّارِ فَيَقُولُ الضُّعَفَاءُ لِلَّذِينَ اسْتَکْبَرُوا إِنَّا کُنَّا لَکُمْ تَبَعاً فَهَلْ أَنْتُمْ مُغْنُونَ عَنَّا نَصِيباً مِنَ النَّارِ( ۴۷ ) قَالَ

یہ سب جہّنم کے اندر جھگڑے کریں گے اور کمزور لوگ مستکبر لوگوں سے کہیں گے کہ ہم تمہاری پیروی کرنے والے تھے تو کیا تم جہّنم کے کچھ حصّہ سے بھی ہمیں بچاسکتے ہو اور ہمارے کام آسکتے ہو (۴۸) تو استکبار کرنے والے کہیں گے

الَّذِينَ اسْتَکْبَرُوا إِنَّا کُلٌّ فِيهَا إِنَّ اللَّهَ قَدْ حَکَمَ بَيْنَ الْعِبَادِ( ۴۸ ) وَ قَالَ الَّذِينَ فِي النَّارِ لِخَزَنَةِ جَهَنَّمَ ادْعُوا رَبَّکُمْ

کہ اب ہم سب کی منزل یہی ہے کہ اللہ بندوں کے درمیان فیصلہ کرچکا ہے (۴۹) اس کے بعد جہّنم میں رہنے والے جہّنم کے خازنوں سے کہیں

يُخَفِّفْ عَنَّا يَوْماً مِنَ الْعَذَابِ‌( ۴۹ )

گے کہ اپنے پروردگار سے دعا کرو کہ ایک ہی دن ہمارے عذاب میں تخفیف کردے

۴۷۳

قَالُوا أَ وَ لَمْ تَکُ تَأْتِيکُمْ رُسُلُکُمْ بِالْبَيِّنَاتِ قَالُوا بَلَى قَالُوا فَادْعُوا وَ مَا دُعَاءُ الْکَافِرِينَ إِلاَّ فِي ضَلاَلٍ‌( ۵۰ ) إِنَّا

(۵۰) وہ جواب دیں گے کہ کیا تمہارے پاس تمہارے رسول کھلی ہوئی نشانیاں لے کر نہیں آئے تھے وہ لوگ کہیں گے کہ بیشک آئے تھے تو جواب ملے گا پھر تم خود ہی آواز دو حالانکہ کافروں کی آواز اور فریاد بیکار ہی ثابت ہوگی (۵۱) بیشک ہم

لَنَنْصُرُ رُسُلَنَا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ يَوْمَ يَقُومُ الْأَشْهَادُ( ۵۱ ) يَوْمَ لاَ يَنْفَعُ الظَّالِمِينَ مَعْذِرَتُهُمْ وَ

اپنے رسول اور ایمان لانے والوں کی زندگانی دنیا میں بھی مدد کرتے ہیں اور اس دن بھی مدد کریں گے جب سارے گواہ اٹھ کھڑے ہوں گے (۵۲) جس دن ظالمین کے لئے کوئی معذرت کارگر نہ ہوگی اور

لَهُمُ اللَّعْنَةُ وَ لَهُمْ سُوءُ الدَّارِ( ۵۲ ) وَ لَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْهُدَى وَ أَوْرَثْنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ الْکِتَابَ‌( ۵۳ ) هُدًى وَ

ان کے لئے لعنت اور بدترین گھر ہوگا (۵۳) اور یقینا ہم نے موسٰی علیہ السّلام کو ہدایت عطا کی اور بنی اسرائیل کو کتاب کا وارث بنایا ہے (۵۴) جو کتاب مجسمئہ ہدایت اور

ذِکْرَى لِأُولِي الْأَلْبَابِ‌( ۵۴ ) فَاصْبِرْ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَ اسْتَغْفِرْ لِذَنْبِکَ وَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ بِالْعَشِيِّ وَ

صاحبانِ عقل کے لئے نصیحت کا سامان تھی (۵۵) لہٰذا آپ صبر کریں کہ اللہ کا وعدہ یقینا برحق ہے اور اپنے حق میں استغفار کرتے رہیں اور صبح و شام

الْإِبْکَارِ( ۵۵ ) إِنَّ الَّذِينَ يُجَادِلُونَ فِي آيَاتِ اللَّهِ بِغَيْرِ سُلْطَانٍ أَتَاهُمْ إِنْ فِي صُدُورِهِمْ إِلاَّ کِبْرٌ مَا هُمْ بِبَالِغِيهِ

اپنے پروردگار کی حمد کی تسبیح کرتے رہیں (۵۶) بیشک جو لوگ خدا کی طرف سے آنے والی دلیل کے بغیر خدا کی نشانیوں میں بحث کرتے ہیں ان کے دلوں میں بڑائی کے خیال کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے اور وہ اس تک پہنچ بھی نہیں سکتے

فَاسْتَعِذْ بِاللَّهِ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ( ۵۶ ) لَخَلْقُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ أَکْبَرُ مِنْ خَلْقِ النَّاسِ وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَ

ہیں لہذا آپ خدا کی پناہ طلب کریں کہ وہی سب کی سننے والا اور سب کے حالات کا دیکھنے والا ہے (۵۷) بیشک زمین و آسمان کا پیدا کردینا لوگوں کے پیدا کردینے سے کہیں زیادہ بڑا کام ہے

النَّاسِ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۵۷ ) وَ مَا يَسْتَوِي الْأَعْمَى وَ الْبَصِيرُ وَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَ لاَ الْمُسِي‌ءُ

لیکن لوگوں کی اکثریت یہ بھی نہیں جانتی ہے (۵۸) اور یاد رکھو کہ اندھے اور بینا برابر نہیں ہوسکتے ہیں اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال کئے ہیں وہ بھی بدکاروں جیسے نہیں ہوسکتے ہیں

قَلِيلاً مَا تَتَذَکَّرُونَ‌( ۵۸ )

مگر تم لوگ بہت کم نصیحت حاصل کرتے ہو

۴۷۴

إِنَّ السَّاعَةَ لَآتِيَةٌ لاَ رَيْبَ فِيهَا وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۵۹ ) وَ قَالَ رَبُّکُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَکُمْ إِنَّ

(۵۹) بیشک قیامت آنے والی ہے اور اس میں کسی شک کی گنجائش نہیں ہے لیکن لوگوں کی اکثریت اس بات پر ایمان نہیں رکھتی ہے (۶۰) اور تمہارے پروردگار کا ارشاد ہے کہ مجھ سے دعا کرو میں قبول کروں گا

الَّذِينَ يَسْتَکْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ‌( ۶۰ ) اللَّهُ الَّذِي جَعَلَ لَکُمُ اللَّيْلَ لِتَسْکُنُوا فِيهِ وَ

اور یقینا جو لوگ میری عبادت سے اکڑتے ہیں وہ عنقریب ذلّت کے ساتھ جہّنم میں داخل ہوں گے (۶۱) اللہ ہی وہ ہے جس نے تمہارے لئے رات کو پیدا کیا ہے تاکہ تم اس میں سکون حاصل کرسکو اور

النَّهَارَ مُبْصِراً إِنَّ اللَّهَ لَذُو فَضْلٍ عَلَى النَّاسِ وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لاَ يَشْکُرُونَ‌( ۶۱ ) ذٰلِکُمُ اللَّهُ رَبُّکُمْ خَالِقُ کُلِّ

دن کو روشنی کا ذریعہ قرار دیا ہے بیشک وہ اپنے بندوں پر بہت زیادہ فضل و کرم کرنے والا ہے لیکن لوگوں کی اکثریت اس کا شکریہ ادا نہیں کرتی ہے

(۶۲) وہی تمہارا پروردگار ہے جو ہر شے کا خالق ہے

شَيْ‌ءٍ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ فَأَنَّى تُؤْفَکُونَ‌( ۶۲ ) کَذٰلِکَ يُؤْفَکُ الَّذِينَ کَانُوا بِآيَاتِ اللَّهِ يَجْحَدُونَ‌( ۶۳ ) اللَّهُ الَّذِي

اور اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے تو تم کدھر بہکے جارہے ہو (۶۳) اسی طرح وہ لوگ بہکائے جاتے ہیں جو اللہ کی نشانیوں کا انکار کردیتے ہیں (۶۴) اللہ ہی وہ ہے جس نے تمہارے لئے زمین کو مستقر

جَعَلَ لَکُمُ الْأَرْضَ قَرَاراً وَ السَّمَاءَ بِنَاءً وَ صَوَّرَکُمْ فَأَحْسَنَ صُوَرَکُمْ وَ رَزَقَکُمْ مِنَ الطَّيِّبَاتِ ذٰلِکُمُ اللَّهُ رَبُّکُمْ

اور آسمان کو عمارت قرار دیا ہے اور تمہاری صورت کو بہترین صورت بنایا ہے اور تمہیں پاکیزہ رزق عطا کیا ہے. وہی تمہارا پروردگار ہے تو عالمین کا پالنے

فَتَبَارَکَ اللَّهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ‌( ۶۴ ) هُوَ الْحَيُّ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ فَادْعُوهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۶۵ )

والا کس قدر برکتوں کا مالک ہے (۶۵) وہ ہمیشہ زندہ رہنے والا ہے اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے لہٰذا تم لوگ اخلاص دین کے ساتھ اس کی عبادت کرو کہ ساری تعریف اسی عالمین کے پالنے والے خدا کے لئے ہے

قُلْ إِنِّي نُهِيتُ أَنْ أَعْبُدَالَّذِينَ تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ لَمَّا جَاءَنِي الْبَيِّنَاتُ مِنْ رَبِّي وَأُمِرْتُ أَنْ أُسْلِمَ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۶۶ )

(۶۶) آپ کہہ دیجئے کہ مجھے اس بات سے منع کیا گیا ہے کہ میں ان کی عبادت کروں جنہیں تم خدا کو چھوڑ کر پرستش کے قابل بنائے ہوئے ہو جب کہ میرے پاس کِھلی ہوئی نشانیاں آچکی ہیں اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں رب العالمین کا اطاعت گزار بندہ رہوں

۴۷۵

هُوَ الَّذِي خَلَقَکُمْ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُطْفَةٍ ثُمَّ مِنْ عَلَقَةٍ ثُمَّ يُخْرِجُکُمْ طِفْلاً ثُمَّ لِتَبْلُغُوا أَشُدَّکُمْ ثُمَّ لِتَکُونُوا شُيُوخاً

(۶۷) وہی خدا ہے جس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا پھر نطفہ سے پھر جمے ہوئے خون سے پھر تم کو بچہ بناکر باہر لاتا ہے پھر زندہ رکھتا ہے کہ توانائیوں کو پہنچو پھر بوڑھے ہوجاؤ

وَ مِنْکُمْ مَنْ يُتَوَفَّى مِنْ قَبْلُ وَ لِتَبْلُغُوا أَجَلاً مُسَمًّى وَ لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ‌( ۶۷ ) هُوَ الَّذِي يُحْيِي وَ يُمِيتُ فَإِذَا

اور تم میں سے بعض کو پہلے ہی اٹھالیا جاتا ہے اور تم کو اس لئے زندہ رکھتا ہے کہ اپنی مقررہ مدّت کو پہنچ جاؤ اور شاید تمہیں عقل بھی آجائے (۶۸) وہی وہ ہے جو حیات بھی دیتا ہے اور موت بھی دیتا ہے پھر جب

قَضَى أَمْراً فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ کُنْ فَيَکُونُ‌( ۶۸ ) أَ لَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يُجَادِلُونَ فِي آيَاتِ اللَّهِ أَنَّى يُصْرَفُونَ‌( ۶۹ ) الَّذِينَ

کسی بات کا فیصلہ کرلیتا ہے تو اس سے کہتا ہے کہ ہوجا اور وہ ہوجاتی ہے (۶۹) کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا ہے جو آیات الہٰی کے بارے میں جھگڑا کرتے ہیں آخر یہ کہاں بھٹکتے چلے جارہے ہیں (۷۰) جن لوگوں

کَذَّبُوا بِالْکِتَابِ وَ بِمَا أَرْسَلْنَا بِهِ رُسُلَنَا فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ‌( ۷۰ ) إِذِ الْأَغْلاَلُ فِيأَعْنَاقِهِمْ وَ السَّلاَسِلُ يُسْحَبُونَ‌( ۷۱ )

نے کتاب اور ان باتوں کی تکذیب کی جن کو دے کہ ہم نے پیغمبروں کو بھیجا تھا انہیں عنقریب اس کا انجام معلوم ہوجائےگا (۷۱) جب ان کی گردنوں میں طوق اور زنجیریں ڈالی جائیں گی اور انہیں کھینچا جائے گا

فِي الْحَمِيمِ ثُمَّ فِي النَّارِ يُسْجَرُونَ‌( ۷۲ ) ثُمَّ قِيلَ لَهُمْ أَيْنَ مَا کُنْتُمْ تُشْرِکُونَ‌( ۷۳ ) مِنْ دُونِ اللَّهِ قَالُوا ضَلُّوا

(۷۲) گرم پانی میں اور اس کے بعد جہّنم میں جھونک دیا جائے گا (۷۳) پھر یہ کہا جائے گا کہ اب وہ کہاں ہیں جنہیں تم شریک بنایا کرتے تھے

(۷۴) خدا کو چھوڑ کر.... تو وہ لوگ جواب دیں گے کہ وہ ہم کو چھوڑ کر گم ہوگئے

عَنَّا بَلْ لَمْ نَکُنْ نَدْعُو مِنْ قَبْلُ شَيْئاً کَذٰلِکَ يُضِلُّ اللَّهُ الْکَافِرِينَ‌( ۷۴ ) ذٰلِکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَفْرَحُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ

بلکہ ہم اس کے پہلے کسی کو نہیں پکارا کرتے تھے اور اللہ اسی طرح کافروں کو گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے(۷۵) یہ سب اس بات کا نتیجہ ہے کہ تم لوگ زمین میں باطل سے خوش ہوا کرتے تھے

الْحَقِّ وَ بِمَا کُنْتُمْ تَمْرَحُونَ‌( ۷۵ ) ادْخُلُوا أَبْوَابَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا فَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَکَبِّرِينَ‌( ۷۶ ) فَاصْبِرْ إِنَّ

اور اکڑ کر چلا کرتے تھے(۷۶)اب جہّنم کے دروازوں سے داخل ہوجاؤ اور اسی میں ہمیشہ رہو کہ اکڑنے والوں کا ٹھکانا بہت اِرا ہے(۷۷) اب آپ صبر کریں

وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ فَإِمَّا نُرِيَنَّکَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّکَ فَإِلَيْنَا يُرْجَعُونَ‌( ۷۷ )

کہ خدا کا وعدہ بالکل سچا ہے پھر یا تو ہم جن باتوں کی دھمکی دے رہے ہیں ان میں سے کچھ آپ کو دکھلادیں گے یا آپ کو پہلے ہی اٹھالیں گے تو بھی وہ سب پلٹا کر یہیں لائے جائیں گے

۴۷۶

وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلاً مِنْ قَبْلِکَ مِنْهُمْ مَنْ قَصَصْنَا عَلَيْکَ وَ مِنْهُمْ مَنْ لَمْ نَقْصُصْ عَلَيْکَ وَ مَا کَانَ لِرَسُولٍ أَنْ

(۷۸) اور ہم نے آپ سے پہلے بھی بہت سے رسول بھیجے ہیں جن میں سے بعض کا تذکرہ آپ سے کیا ہے اور بعض کا تذکرہ بھی نہیں کیا ہے اور کسی رسول کے امکان میں یہ بات نہیں ہے

يَأْتِيَ بِآيَةٍ إِلاَّ بِإِذْنِ اللَّهِ فَإِذَا جَاءَ أَمْرُ اللَّهِ قُضِيَ بِالْحَقِّ وَ خَسِرَ هُنَالِکَ الْمُبْطِلُونَ‌( ۷۸ ) اللَّهُ الَّذِي جَعَلَ لَکُمُ

کہ خدا کی اجازت کے بغیر کوئی معجزہ لے آئے پھر جب حکم خدا آگیا تو حق کے ساتھ فیصلہ کردیا گیا اور اس وقت اہل باطل ہی خسارہ میں رہے (۷۹) اللہ ہی وہ ہے جس نے

الْأَنْعَامَ لِتَرْکَبُوا مِنْهَا وَ مِنْهَا تَأْکُلُونَ‌( ۷۹ ) وَ لَکُمْ فِيهَا مَنَافِعُ وَ لِتَبْلُغُوا عَلَيْهَا حَاجَةً فِي صُدُورِکُمْ وَ عَلَيْهَا وَ

چوپایوں کو تمہارے لئے خلق کیا ہے جن میں سے بعض پر تم سواری کرتے ہو اور بعض کو کھانے میں استعمال کرتے ہو (۸۰) اور تمہارے لئے ان میں بہت سے منافع ہیں اور

عَلَى الْفُلْکِ تُحْمَلُونَ‌( ۸۰ ) وَ يُرِيکُمْ آيَاتِهِ فَأَيَّ آيَاتِ اللَّهِ تُنْکِرُونَ‌( ۸۱ ) أَ فَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنْظُرُوا

اس لئے بھی کہ تم ان کے ذریعہ اپنی دلی مرادوں تک پہنچ سکو اور تمہیں ان جانوروں پر اور کشتیوں پر سوار کیا جاتا ہے (۸۱) اور خدا تمہیں اپنی نشانیاں دکھلاتا ہے تو تم اس کی کس کس نشانی سے انکار کرو گے (۸۲) کیا ان لوگوں نے زمین میں سیر نہیں کی ہے کہ دیکھتے کہ

کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ کَانُوا أَکْثَرَ مِنْهُمْ وَ أَشَدَّ قُوَّةً وَ آثَاراً فِي الْأَرْضِ فَمَا أَغْنَى عَنْهُمْ مَا کَانُوا

ان سے پہلے والوں کا انجام کیا ہوا ہے جو ان کے مقابلہ میں اکثریت میں تھے اور زیادہ طاقتور بھی تھے اور زمین میں آثار کے مالک تھے لیکن جو کچھ بھی کمایا تھا کچھ کام نہ آیا

يَکْسِبُونَ‌( ۸۲ ) فَلَمَّا جَاءَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَرِحُوا بِمَا عِنْدَهُمْ مِنَ الْعِلْمِ وَحَاقَ بِهِمْ مَا کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۸۳ )

اور مبتلائے عذاب ہوگئے (۸۳) پھر جب ان کے پاس رسول معجزات لے کر آئے تو اپنے علم کی بنا پر ناز کرنے لگے اور نتیجہ میں جس بات کا مذاق اُڑا رہے تھے اسی نے انہیں اپنے گھیرے میں لے لیا

فَلَمَّا رَأَوْا بَأْسَنَا قَالُوا آمَنَّا بِاللَّهِ وَحْدَهُ وَ کَفَرْنَا بِمَا کُنَّا بِهِ مُشْرِکِينَ‌( ۸۴ ) فَلَمْ يَکُ يَنْفَعُهُمْ إِيمَانُهُمْ لَمَّا رَأَوْا

(۸۴) پھر جب انہوں نے ہمارے عذاب کو دیکھا تو کہنے لگے کہ ہم خدائے یکتا پر ایمان لائے ہیں اور جن باتوں کا شرک کیا کرتے تھے سب کا انکار کررہے ہیں (۸۵) تو عذاب کے دیکھنے کے بعد کوئی ایمان کام

بَأْسَنَا سُنَّةَ اللَّهِ الَّتِي قَدْ خَلَتْ فِي عِبَادِهِ وَ خَسِرَ هُنَالِکَ الْکَافِرُونَ‌( ۸۵ )

آنے والا نہیں تھا کہ یہ اللہ کا مستقل طریقہ ہے جو اس کے بندوں کے بارے میں گِزر چکا ہے اور اسی وقت کافر خسارہ میں مبتلا ہوجاتے ہیں

۴۷۷

( سورة فصلت)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

حم‌( ۱ ) تَنْزِيلٌ مِنَ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۲ ) کِتَابٌ فُصِّلَتْ آيَاتُهُ قُرْآناً عَرَبِيّاً لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ‌( ۳ ) بَشِيراً وَ نَذِيراً

(۱) حم (۲) یہ خدائے رحمن و رحیم کی تنزیل ہے (۳) اس کتاب کی آیتیں تفصیل کے ساتھ بیان کی گئی ہیں عربی زبان کا قرآن ہے اس قوم کے لئے جو سمجھنے والی ہو (۴) یہ قرآن بشارت دینے والا اور عذاب الہٰی سے ڈرانے والا

فَأَعْرَضَ أَکْثَرُهُمْ فَهُمْ لاَ يَسْمَعُونَ‌( ۴ ) وَ قَالُوا قُلُوبُنَا فِي أَکِنَّةٍ مِمَّا تَدْعُونَا إِلَيْهِ وَ فِي آذَانِنَا وَقْرٌ وَ مِنْ بَيْنِنَا وَ

بناکر نازل کیا گیا ہے لیکن اکثریت نے اس سے اعراض کیا ہے اور وہ کچھ سنتے ہی نہیں ہیں (۵) اور کہتے ہیں کہ ہمارے دل جن باتوں کی تم دعوت دے رہے ہو ان کی طرف سے پردہ میں ہیں اور ہمارے کانوں میں بہراپن ہے اور

بَيْنِکَ حِجَابٌ فَاعْمَلْ إِنَّنَا عَامِلُونَ‌( ۵ ) قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُکُمْ يُوحَى إِلَيَّ أَنَّمَا إِلٰهُکُمْ إِلٰهٌ وَاحِدٌ فَاسْتَقِيمُوا إِلَيْهِ

ہمارے تمہارے درمیان پردہ حائل ہے لہذا تم اپنا کام کرو اور ہم اپنا کام کررہے ہیں (۶) آپ کہہ دیجئے کہ میں بھی تمہارا ہی جیسا بشر ہوں لیکن میری طرف برابر وحی آتی ہے کہ تمہارا خدا ایک ہے لہٰذا اس کے لئے استقامت کرو اور اس سے

وَ اسْتَغْفِرُوهُ وَ وَيْلٌ لِلْمُشْرِکِينَ‌( ۶ ) الَّذِينَ لاَ يُؤْتُونَ الزَّکَاةَ وَ هُمْ بِالْآخِرَةِ هُمْ کَافِرُونَ‌( ۷ ) إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَ

استغفارکرو اور مشرکوں کے حال پر افسوس ہے (۷) جو لوگ زکاتادا نہیں کرتے ہیں اور آخرت کا انکار کرنے والے ہیں (۸) بیشک جو لوگ ایمان لائے اور

عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ أَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونٍ‌( ۸ ) قُلْ أَ إِنَّکُمْ لَتَکْفُرُونَ بِالَّذِي خَلَقَ الْأَرْضَ فِي يَوْمَيْنِ وَ تَجْعَلُونَ لَهُ

انہوں نے نیک اعمال کئے ان کے لئے منقطع نہ ہونے والا اجر ہے (۹) آپ کہہ دیجئے کہ کیا تم لوگ اس خدا کا انکار کرتے ہو جس نے ساری زمین کو دو دن میں پیدا کردیا ہے اور

أَنْدَاداً ذٰلِکَ رَبُّ الْعَالَمِينَ‌( ۹ ) وَ جَعَلَ فِيهَا رَوَاسِيَ مِنْ فَوْقِهَا وَ بَارَکَ فِيهَا وَ قَدَّرَ فِيهَا أَقْوَاتَهَا فِي أَرْبَعَةِ

اس کا مثل قرار دیتے ہوئے جب کہ وہ عالمین کا پالنے والا ہے (۱۰) اور اس نے اس زمین میں اوپر سے پہاڑ قرار دے دیئے ہیںاور برکت رکھ دی ہے اور چار دن کے اندر تمام سامان معیشت کو مقرر کردیا ہے جو

أَيَّامٍ سَوَاءً لِلسَّائِلِينَ‌( ۱۰ ) ثُمَّ اسْتَوَى إِلَى السَّمَاءِ وَ هِيَ دُخَانٌ فَقَالَ لَهَا وَ لِلْأَرْضِ ائْتِيَا طَوْعاً أَوْ کَرْهاً قَالَتَا

تمام طلبگاروں کے لئے مساوی حیثیت رکھتا ہے (۱۱) اس کے بعد اس نے آسمان کا رخ کیا جو بالکل دھواں تھا اور اسے اور زمین کو حکم دیا کہ بخوشی یا بہ کراہت ہماری طرف آؤ تو

أَتَيْنَا طَائِعِينَ‌( ۱۱ )

دونوں نے عرض کی کہ ہم اطاعت گزار بن کر حاضر ہیں

۴۷۸

فَقَضَاهُنَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ فِي يَوْمَيْنِ وَ أَوْحَى فِي کُلِّ سَمَاءٍ أَمْرَهَا وَ زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِمَصَابِيحَ وَ حِفْظاً ذٰلِکَ

(۱۲) پھر ان آسمانوں کو دو دن کے اندر سات آسمان بنادیئے اور ہر آسمان میں اس کے معاملہ کی وحی کردی اور ہم نے آسمان دنیا کو چراغوں سے آراستہ کردیا ہے اور محفوظ بھی بنادیا ہے

تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ‌( ۱۲ ) فَإِنْ أَعْرَضُوا فَقُلْ أَنْذَرْتُکُمْ صَاعِقَةً مِثْلَ صَاعِقَةِ عَادٍ وَ ثَمُودَ( ۱۳ ) إِذْ جَاءَتْهُمُ

کہ یہ خدائے عزیز و علیم کی مقرر کی ہوئی تقدیر ہے (۱۳) پھر اگر یہ اعراض کریں تو کہہ دیجئے کہ ہم نے تم کو ویسی ہی بجلی کے عذاب سے ڈرایا ہے جیسی قوم عاد و ثمود پر نازل ہوئی تھی (۱۴) جب ان کے پاس

الرُّسُلُ مِنْ بَيْنِ أَيْدِيهِمْ وَ مِنْ خَلْفِهِمْ أَلاَّ تَعْبُدُوا إِلاَّ اللَّهَ قَالُوا لَوْ شَاءَ رَبُّنَا لَأَنْزَلَ مَلاَئِکَةً فَإِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُمْ بِهِ

سامنے اور پیچھے سے ہمارے نمائندے آئے کہ اللہ کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرو تو انہوں نے کہہ دیا کہ ہمارا خدا چاہتا تو ملائکہ کو نازل کرتا ہم تمہارے پیغام کے قبول

کَافِرُونَ‌( ۱۴ ) فَأَمَّا عَادٌ فَاسْتَکْبَرُوا فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَ قَالُوا مَنْ أَشَدُّ مِنَّا قُوَّةً أَ وَ لَمْ يَرَوْا أَنَّ اللَّهَ الَّذِي

کرنے والے نہیں ہیں (۱۵) پھر قوم عاد نے زمین میں ناحق بلندی اور برتری سے کام لیا اور یہ کہنا شروع کردیا کہ ہم سے زیادہ طاقت والا کون ہے تو کیا ان لوگوں نے یہ نہیں دیکھا کہ جس نے ان سب کو

خَلَقَهُمْ هُوَ أَشَدُّ مِنْهُمْ قُوَّةً وَ کَانُوا بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ‌( ۱۵ ) فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيحاً صَرْصَراً فِي أَيَّامٍ نَحِسَاتٍ

پیدا کیا ہے وہ بہرحال ان سے زیادہ طاقت رکھنے والا ہے لیکن یہ لوگ ہماری نشانیوں کا انکار کرنے والے تھے (۱۶) تو ہم نے بھی ان کے اوپر تیزوتند آندھی کو ان کی نحوست کے دنوں میں بھیج دیا تاکہ انہیں زندگانی دنیا میں بھی رسوائی کے

لِنُذِيقَهُمْ عَذَابَ الْخِزْيِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ لَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَخْزَى وَ هُمْ لاَ يُنْصَرُونَ‌( ۱۶ ) وَ أَمَّا ثَمُودُ فَهَدَيْنَاهُمْ

عذاب کا مزہ چکھائیں اور آخرت کا عذاب تو زیادہ رسوا کن ہے اور وہاں ان کی کوئی مدد بھی نہیں کی جائے گی (۱۷) اور قوم ثمود کو بھی ہم نے ہدایت دی لیکن ان لوگوں نے گمراہی کو ہدایت کے مقابلہ میں

فَاسْتَحَبُّوا الْعَمَى عَلَى الْهُدَى فَأَخَذَتْهُمْ صَاعِقَةُ الْعَذَابِ الْهُونِ بِمَا کَانُوا يَکْسِبُونَ‌( ۱۷ ) وَ نَجَّيْنَا الَّذِينَ آمَنُوا وَ

زیادہ پسند کیا تو ذلّت کے عذاب کی بجلی نے انہیں اپنی گرفت میں لے لیا ان اعمال کی بنا پر جو وہ انجام دے رہے تھے (۱۸) اور ہم نے ان لوگوں کو نجات دے دی جو ایمان لانے والے اور

کَانُوا يَتَّقُونَ‌( ۱۸ ) وَ يَوْمَ يُحْشَرُ أَعْدَاءُ اللَّهِ إِلَى النَّارِ فَهُمْ يُوزَعُونَ‌( ۱۹ ) حَتَّى إِذَا مَا جَاءُوهَا شَهِدَ عَلَيْهِمْ

تقویٰ اختیار کرنے والے تھے (۱۹) اور جس دن دشمنانِ خدا کو جہّنم کی طرف ڈھکیلا جائے گا پھر انہیں زجر و توبیخ کی جائے گی (۲۰) یہاں تک کہ

سَمْعُهُمْ وَ أَبْصَارُهُمْ وَ جُلُودُهُمْ بِمَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۲۰ )

جب سب جہّنم کے پاس آئیں گے تو ان کے کان اور ان کی آنکھیں اور جلد سب ان کے اعمال کے بارے میں ان کے خلاف گواہی دیں گے

۴۷۹

وَقَالُوا لِجُلُودِهِمْ لِمَ شَهِدْتُمْ عَلَيْنَا قَالُوا أَنْطَقَنَا اللَّهُ الَّذِي أَنْطَقَ کُلَّ شَيْ‌ءٍ وَهُوَ خَلَقَکُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ‌( ۲۱ )

(۲۱) اور وہ اپنے اعضائ سے کہیں گے کہ تم نے ہمارے خلاف کیسے شہادت دے دی تو وہ جواب دیں گے کہ ہمیں اسی خدا نے گویا بنایا ہے جس نے سب کو گویائی عطا کی ہے اور تم کو بھی پہلے دن اسی نے پیدا کیا ہے اور اب بھی پلٹ کر اسی کی بارگاہ میں جاؤ گے

وَ مَا کُنْتُمْ تَسْتَتِرُونَ أَنْ يَشْهَدَ عَلَيْکُمْ سَمْعُکُمْ وَ لاَ أَبْصَارُکُمْ وَ لاَ جُلُودُکُمْ وَ لٰکِنْ ظَنَنْتُمْ أَنَّ اللَّهَ لاَ يَعْلَمُ کَثِيراً

(۲۲) اور تم اس بات سے پردہ پوشی نہیں کرتے تھے کہ کہیں تمہارے خلاف تمہارے کان, تمہاری آنکھیں اور گوشت پوست گواہی نہ دے دیں بلکہ تمہارا خیال یہ تھا کہ اللہ تمہارے بہت سے

مِمَّا تَعْمَلُونَ‌( ۲۲ ) وَ ذٰلِکُمْ ظَنُّکُمُ الَّذِي ظَنَنْتُمْ بِرَبِّکُمْ أَرْدَاکُمْ فَأَصْبَحْتُمْ مِنَ الْخَاسِرِينَ‌( ۲۳ ) فَإِنْ يَصْبِرُوا

اعمال سے باخبر بھی نہیں ہے (۲۳) اور یہی خیال جو تم نے اپنے پروردگار کے بارے میں قائم کیا تھا اسی نے تمہیں ہلاک کردیا ہے اور تم خسارہ والوں میں ہوگئے ہو (۲۴) اب اگر یہ برداشت کریں

فَالنَّارُ مَثْوًى لَهُمْ وَ إِنْ يَسْتَعْتِبُوا فَمَا هُمْ مِنَ الْمُعْتَبِينَ‌( ۲۴ ) وَ قَيَّضْنَا لَهُمْ قُرَنَاءَ فَزَيَّنُوا لَهُمْ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَ مَا

تو بھی ان کا ٹھکانا جہّنم ہے اور اگر معذرت کرنا چاہیں تو بھی معذرت قبول نہیں کی جائے گی (۲۵) اور ہم نے خود بھی ان کے لئے ہم نشین فراہم کردیئے تھے جنہوں نے اس کے

خَلْفَهُمْ وَ حَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ فِي أُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِمْ مِنَ الْجِنِّ وَ الْإِنْسِ إِنَّهُمْ کَانُوا خَاسِرِينَ‌( ۲۵ ) وَ قَالَ

پچھلے تمام امور ان کی نظروں میں آراستہ کردیئے تھے اور ان پر بھی وہی عذاب ثابت ہوگیا جو ان کے پہلے انسان اور جنّات کے گروہوں پر ثابت ہوچکا تھا کہ یہ سب کے سب خسارہ والوں میں تھے (۲۶) اور کفاّر آپس میں کہتے ہیں

الَّذِينَ کَفَرُوا لاَ تَسْمَعُوا لِهٰذَا الْقُرْآنِ وَ الْغَوْا فِيهِ لَعَلَّکُمْ تَغْلِبُونَ‌( ۲۶ ) فَلَنُذِيقَنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا عَذَاباً شَدِيداً وَ

کہ اس قرآن کو ہرگز مت سنو اور اس کی تلاوت کے وقت ہنگامہ کرو شاید اسی طرح ان پر غالب آجاؤ (۲۷) تو اب ہم ان کفر کرنے والوں کو شدید عذاب کا

لَنَجْزِيَنَّهُمْ أَسْوَأَ الَّذِي کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۲۷ ) ذٰلِکَ جَزَاءُ أَعْدَاءِ اللَّهِ النَّارُ لَهُمْ فِيهَا دَارُ الْخُلْدِ جَزَاءً بِمَا کَانُوا

مزہ چکھائیں گے اور انہیں ان کے اعمال کی بدترین سزادیں گے (۲۸) یہ دشمنانِ خدا کی صحیح سزا جہّنم ہے جس میں ان کا ہمیشگی کا گھر ہے جو اس بات کی سزا ہے کہ

بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ‌( ۲۸ ) وَ قَالَ الَّذِينَ کَفَرُوا رَبَّنَا أَرِنَا اللَّذَيْنِ أَضَلاَّنَا مِنَ الْجِنِّ وَ الْإِنْسِ نَجْعَلْهُمَا تَحْتَ أَقْدَامِنَا

یہ آیات الہیٰہ کا انکار کیا کرتے تھے (۲۹) اور کفاّر یہ فریاد کریں گے کہ پروردگار ہمیں جنّات و انسان کے ان لوگوں کو دکھلادے جنہوں نے ہم کو گمراہ کیا تھا تاکہ ہم انہیں اپنے قدموں کے نیچے قرار دیدیں ا

لِيَکُونَا مِنَ الْأَسْفَلِينَ‌( ۲۹ )

ور اس طرح وہ پست لوگوں میں شامل ہوجائیں

۴۸۰