قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )6%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 155490 / ڈاؤنلوڈ: 6924
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَيْهِمُ الْمَلاَئِکَةُ أَلاَّ تَخَافُوا وَ لاَ تَحْزَنُوا وَ أَبْشِرُوا بِالْجَنَّةِ الَّتِي کُنْتُمْ

(۳۰) بیشک جن لوگوں نے یہ کہا کہ اللہ ہمارا رب ہے اور اسی پر جمے رہے ان پر ملائکہ یہ پیغام لے کر نازل ہوتے ہیں کہ ڈرو نہیں اور رنجیدہ بھی نہ ہو اور اس جنّت سے مسرور ہوجاؤ جس کا تم سے

تُوعَدُونَ‌( ۳۰ ) نَحْنُ أَوْلِيَاؤُکُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ فِي الْآخِرَةِ وَ لَکُمْ فِيهَا مَا تَشْتَهِي أَنْفُسُکُمْ وَ لَکُمْ فِيهَا مَا

وعدہ کیا جارہا ہے (۳۱) ہم زندگانی دنیا میں بھی تمہارے ساتھی تھے اور آخرت میں بھی تمہارے ساتھی ہیں یہاں جنّت میں تمہارے لئے وہ تمام چیزیں فراہم ہیں جن کے لئے تمہارا دل چاہتا ہے اور

تَدَّعُونَ‌( ۳۱ ) نُزُلاً مِنْ غَفُورٍ رَحِيمٍ‌( ۳۲ ) وَ مَنْ أَحْسَنُ قَوْلاً مِمَّنْ دَعَا إِلَى اللَّهِ وَ عَمِلَ صَالِحاً وَ قَالَ إِنَّنِي مِنَ

جنہیں تم طلب کرو گے (۳۲) یہ بہت زیادہ بخشنے والے مہربان پروردگار کی طرف سے تمہاری ضیافت کا سامان ہے (۳۳) اور اس سے زیادہ بہتر بات کس کی ہوگی جو لوگوں کو اللہ کی طرف دعوت دے اور نیک عمل بھی کرے اور یہ کہے کہ میں اس کے

الْمُسْلِمِينَ‌( ۳۳ ) وَ لاَ تَسْتَوِي الْحَسَنَةُ وَ لاَ السَّيِّئَةُ ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ فَإِذَا الَّذِي بَيْنَکَ وَ بَيْنَهُ عَدَاوَةٌ

اطاعت گزاروں میں سے ہوں (۳۴) نیکی اور برائی برابر نہیں ہوسکتی لہٰذا تم برائی کا جواب بہترین طریقہ سے دو کہ اس طرح جس کے اور تمہارے درمیان عداوت ہے وہ بھی

کَأَنَّهُ وَلِيٌّ حَمِيمٌ‌( ۳۴ ) وَ مَا يُلَقَّاهَا إِلاَّ الَّذِينَ صَبَرُوا وَ مَا يُلَقَّاهَا إِلاَّ ذُو حَظٍّ عَظِيمٍ‌( ۳۵ ) وَ إِمَّا يَنْزَغَنَّکَ

ایسا ہوجائے گا جیسے گہرا دوست ہوتا ہے (۳۵) اور یہ صلاحیت ان ہی کو نصیب ہوتی ہے جو صبر کرنے والے ہوتے ہیں اور یہ بات ان ہی کو حاصل ہوتی ہے جو بڑی قسمت والے ہوتے ہیں (۳۶) اور جب تم میں شیطان کی طرف سے کوئی

مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللَّهِ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ‌( ۳۶ ) وَ مِنْ آيَاتِهِ اللَّيْلُ وَ النَّهَارُ وَ الشَّمْسُ وَ الْقَمَرُ

وسوسہ پیدا ہو تو اللہ کی پناہ طلب کرو کہ وہ سب کی سننے والا اور سب کا جاننے والا ہے (۳۷) اور اسی خدا کی نشانیوں میں سے رات و دن اور آفتاب و ماہتاب ہیں لہٰذا آفتاب و ماہتاب

لاَ تَسْجُدُوا لِلشَّمْسِ وَ لاَ لِلْقَمَرِ وَ اسْجُدُوا لِلَّهِ الَّذِي خَلَقَهُنَّ إِنْ کُنْتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَ‌( ۳۷ ) فَإِنِ اسْتَکْبَرُوا

کو سجدہ نہ کرو بلکہ اس خدا کو سجدہ کرو جس نے ان سب کو پیدا کیا ہے اگر واقعا اس کے عبادت کرنے والے ہو (۳۸) پھر اگر یہ لوگ اکڑ سے کام لیں تو لیں

فَالَّذِينَ عِنْدَ رَبِّکَ يُسَبِّحُونَ لَهُ بِاللَّيْلِ وَ النَّهَارِ وَ هُمْ لاَ يَسْأَمُونَ‌( ۳۸ )

جو لوگ پروردگار کی بارگاہ میں ہیں وہ دن رات اس کی تسبیح کررہے ہیں اور کسی وقت بھی تھکتے نہیں ہیں

۴۸۱

وَ مِنْ آيَاتِهِ أَنَّکَ تَرَى الْأَرْضَ خَاشِعَةً فَإِذَا أَنْزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاءَ اهْتَزَّتْ وَ رَبَتْ إِنَّ الَّذِي أَحْيَاهَا لَمُحْيِي

(۳۹) اور اس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ تم زمین کو صاف اور مردہ دیکھ رہے ہو اور پھر جب ہم نے پانی برسا دیا تو زمین لہلہانے لگی اور اس میں نشوونما پیدا ہوگئی بیشک جس نے زمین کو زندہ کیا ہے وہی

الْمَوْتَى إِنَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۳۹ ) إِنَّ الَّذِينَ يُلْحِدُونَ فِي آيَاتِنَا لاَ يَخْفَوْنَ عَلَيْنَا أَ فَمَنْ يُلْقَى فِي النَّارِ

مردوں کا زندہ کرنے والا بھی ہے اور یقینا وہ ہر شے پر قادر ہے (۴۰) بیشک جو لوگ ہماری آیات میں ہیرا پھیری کرتے ہیں وہ ہم سے حُھپنے والے نہیں ہیں .سوچو کہ جو شخص جہّنم میں ڈال دیا جائے گا

خَيْرٌ أَمْ مَنْ يَأْتِي آمِناً يَوْمَ الْقِيَامَةِ اعْمَلُوا مَا شِئْتُمْ إِنَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ( ۴۰ ) إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا بِالذِّکْرِ لَمَّا

وہ بہتر ہے یا جو روزِ قیامت بے خوف و خطر نظر آئے .تم جو چاہو عمل کرو وہ تمہارے تمام اعمال کا دیکھنے والا ہے (۴۱) بیشک جن لوگوں نے قرآن کے آنے کے بعد اس کا انکار کردیا ان کا انجام اِرا ہے

جَاءَهُمْ وَ إِنَّهُ لَکِتَابٌ عَزِيزٌ( ۴۱ ) لاَ يَأْتِيهِ الْبَاطِلُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَ لاَ مِنْ خَلْفِهِ تَنْزِيلٌ مِنْ حَکِيمٍ حَمِيدٍ( ۴۲ )

اور یہ ایک عالی مرتبہ کتاب ہے (۴۲) جس کے قریب سامنے یا پیچھے کسی طرف سے باطل آبھی نہیں سکتا ہے کہ یہ خدائے حکیم و حمید کی نازل کی ہوئی کتاب ہے

مَا يُقَالُ لَکَ إِلاَّ مَا قَدْ قِيلَ لِلرُّسُلِ مِنْ قَبْلِکَ إِنَّ رَبَّکَ لَذُو مَغْفِرَةٍ وَ ذُو عِقَابٍ أَلِيمٍ‌( ۴۳ ) وَ لَوْ جَعَلْنَاهُ

(۴۳) پیغمبر آپ سے جو کچھ بھی کہا جاتا ہے یہ سب آپ سے پہلے والے رسولوں سے کہا جاچکاُ ہے اور آپ کا پروردگار بخشنے والا بھی ہے اور دردناک عذاب کا مالک بھی ہے (۴۴) اور اگر ہم اس

قُرْآناً أَعْجَمِيّاً لَقَالُوا لَوْ لاَ فُصِّلَتْ آيَاتُهُ أَ أَعْجَمِيٌّ وَ عَرَبِيٌّ قُلْ هُوَ لِلَّذِينَ آمَنُوا هُدًى وَ شِفَاءٌ وَ الَّذِينَ لاَ

قرآن کو عجمی زبان میں نازل کردیتے تو یہ کہتے کہ اس کی آیتیں واضح کیوں نہیں ہیں اور یہ عجمی کتاب اور عربی انسان کا ربط کیا ہے. تو آپ کہہ دیجئے کہ یہ کتاب

يُؤْمِنُونَ فِي آذَانِهِمْ وَقْرٌ وَ هُوَ عَلَيْهِمْ عَمًى أُولٰئِکَ يُنَادَوْنَ مِنْ مَکَانٍ بَعِيدٍ( ۴۴ ) وَ لَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْکِتَابَ

صاحبان ایمان کے لئے شفا اور ہدایت ہے اور جو لوگ ایمان نہیں رکھتے ہیں ان کے کانوں میں بہرا پن ہے اور وہ ان کو نظر بھی نہیں آرہا ہے اور ان لوگوں کو بہت دور سے پکارا جائے گا (۴۵) اور یقینا ہم نے موسٰی کو کتاب دی

فَاخْتُلِفَ فِيهِ وَ لَوْ لاَ کَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ رَبِّکَ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ وَ إِنَّهُمْ لَفِي شَکٍّ مِنْهُ مُرِيبٍ‌( ۴۵ ) مَنْ عَمِلَ

تو اس میں بھی جھگڑا ڈال دیا گیا اور اگر آپ کے پروردگار کی طرف سے ایک بات پہلے سے طے نہ ہوگئی ہوتی تو اب تک ان کے درمیان فیصلہ کردیا گیا ہوتا اور یقینا یہ بڑے بے چین کردینے والے شک میں مبتلا ہیں (۴۶) جو بھی نیک ع

صَالِحاً فَلِنَفْسِهِ وَ مَنْ أَسَاءَ فَعَلَيْهَا وَ مَا رَبُّکَ بِظَلاَّمٍ لِلْعَبِيدِ( ۴۶ )

مل کرے گا وہ اپنے لئے کرے گا اور جو اِرا کرے گا اس کا ذمہ دار بھی وہ خود ہی ہوگا اور آپ کا پروردگار بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ہے

۴۸۲

إِلَيْهِ يُرَدُّ عِلْمُ السَّاعَةِ وَ مَا تَخْرُجُ مِنْ ثَمَرَاتٍ مِنْ أَکْمَامِهَا وَ مَا تَحْمِلُ مِنْ أُنْثَى وَ لاَ تَضَعُ إِلاَّ بِعِلْمِهِ وَ يَوْمَ

(۴۷) قیامت کا علم اسی کی طرف پلٹا دیا جاتا ہے اور تِوروں سے جو پھل نکلتے ہیں یا عورتوں کو جو حمل ہوتا ہے یا جن بچوں کو وہ پیدا کرتی ہیں یہ سب اسی کے علم کے مطابق ہوتے ہیں اور جس دن

يُنَادِيهِمْ أَيْنَ شُرَکَائِي قَالُوا آذَنَّاکَ مَا مِنَّا مِنْ شَهِيدٍ( ۴۷ ) وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَا کَانُوا يَدْعُونَ مِنْ قَبْلُ وَ ظَنُّوا مَا

وہ پکار کر پوچھے گا کہ میرے شرکائ کہاں ہیں تو مشرکین مجبورا عرض کریں گے کہ ہم پہلے ہی بتاچکے ہیں کہ ہم میں سے کوئی ان سے واقف نہیں ہے

(۴۸) اور وہ سب گم ہوجائیں گے جنہیں یہ پہلے پکارا کرتے تھے اور اب خیال ہوگا کہ کوئی

لَهُمْ مِنْ مَحِيصٍ‌( ۴۸ ) لاَ يَسْأَمُ الْإِنْسَانُ مِنْ دُعَاءِ الْخَيْرِ وَ إِنْ مَسَّهُ الشَّرُّ فَيَئُوسٌ قَنُوطٌ( ۴۹ ) وَ لَئِنْ أَذَقْنَاهُ

چھٹکارا ممکن نہیں ہے (۴۹) انسان بھلائی کی رَعا کرتے ہوئے کبھی نہیں تھکتا ہے اور جب کوئی تکلیف اسے چھو بھی لیتی ہے تو بالکل مایوس اور بے آس ہوجاتا ہے (۵۰) اور اگر ہم اس تکلیف کے

رَحْمَةً مِنَّا مِنْ بَعْدِ ضَرَّاءَ مَسَّتْهُ لَيَقُولَنَّ هٰذَا لِي وَ مَا أَظُنُّ السَّاعَةَ قَائِمَةً وَ لَئِنْ رُجِعْتُ إِلَى رَبِّي إِنَّ لِي عِنْدَهُ

بعد پھر اسے رحمت کا مزہ چکھادیں تو فورا یہ کہہ دے گا کہ یہ تو میرا حق ہے اور مجھے تو خیال بھی نہیں ہے کہ قیامت قائم ہونے والی ہے اور اگر میں پروردگار کی طرف پلٹایا بھی گیا تو میرے لئے وہاں

لَلْحُسْنَى فَلَنُنَبِّئَنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا بِمَا عَمِلُوا وَ لَنُذِيقَنَّهُمْ مِنْ عَذَابٍ غَلِيظٍ( ۵۰ ) وَ إِذَا أَنْعَمْنَا عَلَى الْإِنْسَانِ

بھی نیکیاں ہی ہیں تو پھر ہم بھی کفار کو ضرور بتائیں گے کہ انہوں نے کیا کیا, کیا ہے اور انہیں سخت عذاب کا مزہ چکھائیں گے (۵۱) اور ہم جب انسان کو نعمت دیتے ہیں تو ہم سے کنارہ کش ہوجاتا ہے

أَعْرَضَ وَ نَأَى بِجَانِبِهِ وَ إِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ فَذُو دُعَاءٍ عَرِيضٍ‌( ۵۱ ) قُلْ أَ رَأَيْتُمْ إِنْ کَانَ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ ثُمَّ کَفَرْتُمْ بِهِ

اور پہلو بدل کر الگ ہوجاتا ہے اور جب برائی پہنچ جاتی ہے تو خوب لمبی چوڑی رَعائیں کرنے لگتا ہے (۵۲) آپ کہہ دیجئے کہ کیا تمہیں یہ خیال ہے اگر یہ قرآن خدا کی طرف سے ہے اور تم نے

مَنْ أَضَلُّ مِمَّنْ هُوَ فِي شِقَاقٍ بَعِيدٍ( ۵۲ ) سَنُرِيهِمْ آيَاتِنَا فِي الْآفَاقِ وَ فِي أَنْفُسِهِمْ حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُ الْحَقُّ أَ وَ

اس کا انکار کردیا تو اس سے زیادہ کون گمراہ ہوگا جو اس سے اتنا سخت اختلاف کرنے والا ہو (۵۳) ہم عنقریب اپنی نشانیوں کو تمام اطراف عالم میں اور خود ان کے نفس کے اندر دکھلائیں گے تاکہ ان پر یہ بات واضح ہوجائے کہ وہ برحق ہے

لَمْ يَکْفِ بِرَبِّکَ أَنَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ شَهِيدٌ( ۵۳ ) أَلاَ إِنَّهُمْ فِي مِرْيَةٍ مِنْ لِقَاءِ رَبِّهِمْ أَلاَ إِنَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ مُحِيطٌ( ۵۴ )

اور کیا پروردگار کے لئے یہ بات کافی نہیں ہے کہ وہ ہر شے کا گواہ اور سب کا دیکھنے والا ہے (۵۴) آگاہ ہوجاؤ کہ یہ لوگ اللہ سے ملاقات کی طرف سے شک میں مبتلا ہیں اور آگاہ ہوجاؤ کہ اللہ ہر شے پر احاطہ کئے ہوئے ہے

۴۸۳

( سورة الشورى)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

حم‌( ۱ ) عسق‌( ۲ ) کَذٰلِکَ يُوحِي إِلَيْکَ وَ إِلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِکَ اللَّهُ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۳ ) لَهُ مَا فِي

(۱) حم (۲) عسق (۳) اسی طرح خدائے عزیز و حکیم آپ کی طرف اور آپ سے پہلے والوں کی طرف وحی بھیجتا رہتا ہے (۴) زمین و

السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ وَ هُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ‌( ۴ ) تَکَادُ السَّمَاوَاتُ يَتَفَطَّرْنَ مِنْ فَوْقِهِنَّ وَ الْمَلاَئِکَةُ

آسمان میں جو کچھ بھی ہے سب اسی کی ملکیت ہے اور وہی خدائے بزرگ و برتر ہے (۵) قریب ہے کہ آسمان اس کی ہیبت سے اوپر سے شگافتہ ہوجائیں اور ملائکہ بھی اپنے پروردگار کی حمد کی

يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَ يَسْتَغْفِرُونَ لِمَنْ فِي الْأَرْضِ أَلاَ إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ‌( ۵ ) وَ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِهِ

تسبیح کررہے ہیں اور زمین والوں کے حق میں استغفار کررہے ہیں آگاہ ہوجاؤ کہ خدا ہی وہ ہے جو بہت بخشنے والا اور مہربان ہے (۶) اور جن لوگوں نے اس کے علاوہ

أَوْلِيَاءَ اللَّهُ حَفِيظٌ عَلَيْهِمْ وَ مَا أَنْتَ عَلَيْهِمْ بِوَکِيلٍ‌( ۶ ) وَ کَذٰلِکَ أَوْحَيْنَا إِلَيْکَ قُرْآناً عَرَبِيّاً لِتُنْذِرَ أُمَّ الْقُرَى وَ

سرپرست بنالئے ہیں اللہ ان سب کے حالات کا نگراں ہے اور پیغمبر آپ کسی کے ذمہ دار نہیں ہیں (۷) اور ہم نے اسی طرح آپ کی طرف عربی زبان میں قرآن کی وحی بھیجی تاکہ آپ مکہ اور اس کے

مَنْ حَوْلَهَا وَ تُنْذِرَ يَوْمَ الْجَمْعِ لاَ رَيْبَ فِيهِ فَرِيقٌ فِي الْجَنَّةِ وَ فَرِيقٌ فِي السَّعِيرِ( ۷ ) وَ لَوْ شَاءَ اللَّهُ لَجَعَلَهُمْ أُمَّةً

اطراف والوں کو ڈرائیں اور اس دن سے ڈرائیں جس دن سب کو جمع کیا جائے گا اور اس میں کسی شک کی گنجائش نہیں ہے اس دن ایک گروہ جنّت میں ہوگا اور ایک جہّنم میں ہوگا (۸) اور اگر خدا چاہتا تو سب کو

وَاحِدَةً وَ لٰکِنْ يُدْخِلُ مَنْ يَشَاءُ فِي رَحْمَتِهِ وَ الظَّالِمُونَ مَا لَهُمْ مِنْ وَلِيٍّ وَ لاَ نَصِيرٍ( ۸ ) أَمِ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِهِ

ایک قوم بنادیتا لیکن وہ جسے چاہتا ہے اسی کو اپنی رحمت میں داخل کرتا ہے اور ظالمین کے لئے نہ کوئی سرپرست ہے اور نہ مددگار (۹) کیا ان لوگوں نے اس کو چھوڑ کر اپنے لئے

أَوْلِيَاءَ فَاللَّهُ هُوَ الْوَلِيُّ وَ هُوَ يُحْيِي الْمَوْتَى وَ هُوَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۹ ) وَ مَا اخْتَلَفْتُمْ فِيهِ مِنْ شَيْ‌ءٍ

سرپرست بنائے ہیں جب کہ وہی سب کا سرپرست ہے اور وہی اَمردوں کو زندہ کرتا ہے اور وہ ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے(۱۰) اور تم جس چیز میں بھی اختلاف کرو گے

فَحُکْمُهُ إِلَى اللَّهِ ذٰلِکُمُ اللَّهُ رَبِّي عَلَيْهِ تَوَکَّلْتُ وَ إِلَيْهِ أُنِيبُ‌( ۱۰ )

اس کا فیصلہ اللہ کے ہاتھوں میں ہے. وہی میرا پروردگار ہے اور اسی پر میرا بھروسہ ہے اور اسی کی طرف میں رجوع کرتا ہوں

۴۸۴

فَاطِرُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ جَعَلَ لَکُمْ مِنْ أَنْفُسِکُمْ أَزْوَاجاً وَ مِنَ الْأَنْعَامِ أَزْوَاجاً يَذْرَؤُکُمْ فِيهِ لَيْسَ کَمِثْلِهِ شَيْ‌ءٌ

(۱۱) وہ آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے اس نے تمہارے نفوس میں سے بھی جوڑا بنایا ہے اور جانوروں میں سے بھی جوڑے بنائے ہیں وہ تم کو اسی جوڑے کے ذریعہ دنیا میں پھیلا رہا ہے اس کا جیسا کوئی نہیں ہے

وَ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ( ۱۱ ) لَهُ مَقَالِيدُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَشَاءُ وَ يَقْدِرُ إِنَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ

وہ سب کی سننے والا اور ہر چیز کا دیکھنے والا ہے (۱۲) آسمان و زمین کی تمام کنجیاں اسی کے اختیار میں ہیں وہ جس کے لئے چاہتا ہے اس کے رزق میں وسعت پیدا کردیتا ہے اور جس کے لئے چاہتا ہے تنگی پیدا کردیتا ہے وہ ہر شے کا

عَلِيمٌ‌( ۱۲ ) شَرَعَ لَکُمْ مِنَ الدِّينِ مَا وَصَّى بِهِ نُوحاً وَ الَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْکَ وَ مَا وَصَّيْنَا بِهِ إِبْرَاهِيمَ وَ مُوسَى وَ

خوب جاننے والا ہے (۱۳) اس نے تمہارے لئے دین میں وہ راستہ مقرر کیا ہے جس کی نصیحت نوح کو کی ہے اور جس کی وحی پیغمبر تمہاری طرف بھی کی ہے اور جس کی نصیحت ابراہیم علیہ السّلام , موسٰی علیہ السّلام اور

عِيسَى أَنْ أَقِيمُوا الدِّينَ وَ لاَ تَتَفَرَّقُوا فِيهِ کَبُرَ عَلَى الْمُشْرِکِينَ مَا تَدْعُوهُمْ إِلَيْهِ اللَّهُ يَجْتَبِي إِلَيْهِ مَنْ يَشَاءُ وَ

عیسٰی علیہ السّلام کو بھی کی ہے کہ دین کو قائم کرو اور اس میں تفرقہ نہ پیدا ہونے پائے مشرکین کو وہ بات سخت گراں گزرتی ہے جس کی تم انہیں دعوت دے رہے ہو اللہ جس کو چاہتا ہے اپنی بارگاہ کے لئے چن لیتا ہے اور جو

يَهْدِي إِلَيْهِ مَنْ يُنِيبُ‌( ۱۳ ) وَ مَا تَفَرَّقُوا إِلاَّ مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْياً بَيْنَهُمْ وَ لَوْ لاَ کَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ

اس کی طرف رجوع کرتا ہے اسے ہدایت دے دیتا ہے (۱۴) اور ان لوگوں نے آپس میں تفرقہ اسی وقت پیدا کیا ہے جب ان کے پاس علم آچکا تھا اور یہ صرف آپس کی دشمنی کی بنا پر تھا اور

رَبِّکَ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ وَ إِنَّ الَّذِينَ أُورِثُوا الْکِتَابَ مِنْ بَعْدِهِمْ لَفِي شَکٍّ مِنْهُ مُرِيبٍ‌( ۱۴ )

اگر پروردگار کی طرف سے ایک بات پہلے سے ایک مدّت کے لئے طے نہ ہوگئی ہوتی تو اب تک ان کے درمیان فیصلہ ہوچکا ہوتا اور بیشک جن لوگوں کو ان کے بعد کتاب کا وارث بنایا گیا ہے وہ اس کی طرف سے سخت شک میں پڑے ہوئے ہیں

فَلِذٰلِکَ فَادْعُ وَ اسْتَقِمْ کَمَا أُمِرْتَ وَ لاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ وَ قُلْ آمَنْتُ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنْ کِتَابٍ وَ أُمِرْتُ لِأَعْدِلَ

(۱۵) لہٰذا آپ اسی کے لئے دعوت دیں اور اس طرح استقامت سے کام لیں جس طرح آپ کو حکم دیا گیا ہے اور ا ن کی خواہشات کا اتباع نہ کریں اور یہ کہیں کہ میرا ایمان اس کتاب پر ہے جو خدا نے نازل کی ہے اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ

بَيْنَکُمُ اللَّهُ رَبُّنَا وَ رَبُّکُمْ لَنَا أَعْمَالُنَا وَ لَکُمْ أَعْمَالُکُمْ لاَ حُجَّةَ بَيْنَنَا وَ بَيْنَکُمُ اللَّهُ يَجْمَعُ بَيْنَنَا وَ إِلَيْهِ الْمَصِيرُ( ۱۵ )

تمہارے درمیان انصاف کروں اللہ ہمارا اور تمہارا دونوں کا پروردگار ہے ہمارے اعمال ہمارے لئے ہیں اور تمہارے اعمال تمہارے لئے - ہمارے اور تمہارے درمیان کوئی بحث نہیں ہے اللہ ہم سب کو ایک دن جمع کرے گا اور اسی کی طرف سب کی بازگشت ہے

۴۸۵

وَ الَّذِينَ يُحَاجُّونَ فِي اللَّهِ مِنْ بَعْدِ مَا اسْتُجِيبَ لَهُ حُجَّتُهُمْ دَاحِضَةٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَ عَلَيْهِمْ غَضَبٌ وَ لَهُمْ عَذَابٌ

(۱۶) اور جو لوگ اس کے مان لئے جانے کے بعد خدا کے بارے میں جھگڑا کرتے ہیں ان کی دلیل بالکل مہمل اور لغو ہے اور ان پر اللہ کا غضب ہے اور ان کے لئے

شَدِيدٌ( ۱۶ ) اللَّهُ الَّذِي أَنْزَلَ الْکِتَابَ بِالْحَقِّ وَ الْمِيزَانَ وَ مَا يُدْرِيکَ لَعَلَّ السَّاعَةَ قَرِيبٌ‌( ۱۷ ) يَسْتَعْجِلُ بِهَا

شدید قسم کا عذاب ہے (۱۷) اللہ ہی وہ ہے جس نے حق کے ساتھ کتاب اور میزان کو نازل کیا ہے اور آپ کو کیا معلوم کہ شاید قیامت قریب ہی ہو

(۱۸) اس کی جلدی صرف

الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِهَا وَ الَّذِينَ آمَنُوا مُشْفِقُونَ مِنْهَا وَ يَعْلَمُونَ أَنَّهَا الْحَقُّ أَلاَ إِنَّ الَّذِينَ يُمَارُونَ فِي السَّاعَةِ لَفِي

وہ لوگ کرتے ہیں جن کا اس پر ایمان نہیں ہے ورنہ جو ایمان والے ہیں وہ تو اس سے خوفزدہ ہی رہتے ہیں اور یہ جانتے ہیں کہ وہ بہرحال برحق ہے ہوشیار کہ جو لوگ قیامت کے بارے میں شک کرتے ہیں وہ

ضَلاَلٍ بَعِيدٍ( ۱۸ ) اللَّهُ لَطِيفٌ بِعِبَادِهِ يَرْزُقُ مَنْ يَشَاءُ وَ هُوَ الْقَوِيُّ الْعَزِيزُ( ۱۹ ) مَنْ کَانَ يُرِيدُ حَرْثَ الْآخِرَةِ

گمراہی میں بہت دور تک چلے گئے ہیں (۱۹) اللہ اپنے بندوں پر مہربان ہے وہ جس کو بھی چاہتا ہے رزق عطا کرتا ہے اور وہ صاحبِ قوت بھی ہے اور صاحبِ عزت بھی ہے (۲۰) جو انسان آخرت کی کھیتی چاہتا ہے ہم اس کے لئے

نَزِدْ لَهُ فِي حَرْثِهِ وَ مَنْ کَانَ يُرِيدُ حَرْثَ الدُّنْيَا نُؤْتِهِ مِنْهَا وَ مَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِنْ نَصِيبٍ‌( ۲۰ ) أَمْ لَهُمْ شُرَکَاءُ

اضافہ کردیتے ہیں اور جو دنیا کی کھیتی کا طلبگار ہے اسے اسی میں سے عطا کردیتے ہیں اور پھر آخرت میں اس کا کوئی حصہ نہیں ہے (۲۱) کیا ان کے لئے ایسے شرکائ بھی ہیں

شَرَعُوا لَهُمْ مِنَ الدِّينِ مَا لَمْ يَأْذَنْ بِهِ اللَّهُ وَ لَوْ لاَ کَلِمَةُ الْفَصْلِ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ وَ إِنَّ الظَّالِمِينَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۲۱ )

جنہوں نے دین کے وہ راستے مقرّر کئے ہیں جن کی خدا نے اجازت بھی نہیں دی ہے اور اگر فیصلہ کے دن کا وعدہ نہ ہوگیا ہوتا تو اب تک ان کے درمیان فیصلہ کردیا گیا ہوتا اور یقینا ظالموں کے لئے بڑا دردناک عذاب ہے

تَرَى الظَّالِمِينَ مُشْفِقِينَ مِمَّا کَسَبُوا وَ هُوَ وَاقِعٌ بِهِمْ وَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فِي رَوْضَاتِ الْجَنَّاتِ لَهُمْ

(۲۲) آپ دیکھیں گے کہ ظالمین اپنے کرتوت کے عذاب سے خوفزدہ ہیں اور وہ ان پر بہرحال نازل ہونے والا ہے اور جو لوگ ایمان لے آئے اور انہوں نے نیک اعمال کئے ہیں وہ جنّت کے باغات میں رہیں گے اور ان کے لئے پروردگار کی بارگاہ میں

مَا يَشَاءُونَ عِنْدَ رَبِّهِمْ ذٰلِکَ هُوَ الْفَضْلُ الْکَبِيرُ( ۲۲ )

وہ تمام چیزیں ہیں جن کے وہ خواہشمند ہوں گے اور یہ ایک بہت بڑا فضل پروردگار ہے

۴۸۶

ذٰلِکَ الَّذِي يُبَشِّرُ اللَّهُ عِبَادَهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ قُلْ لاَ أَسْأَلُکُمْ عَلَيْهِ أَجْراً إِلاَّ الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَى وَ

(۲۳) یہی وہ فضلِ عظیم ہے جس کی بشارت پروردگار اپنے بندوں کو دیتا ہے جنہوں نے ایمان اختیار کیا ہے اور نیک اعمال کئے ہیں تو آپ کہہ دیجئے کہ میں تم سے اس تبلیغ رسالت کا کوئی اجر نہیں چاہتا علاوہ اس کے کہ میرے اقربا سے محبت کرو اور

مَنْ يَقْتَرِفْ حَسَنَةً نَزِدْ لَهُ فِيهَا حُسْناً إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ شَکُورٌ( ۲۳ ) أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ کَذِباً فَإِنْ يَشَأِ اللَّهُ

جو شخص بھی کوئی نیکی حاصل کرے گا ہم اس کی نیکی میں اضافہ کردیں گے کہ بیشک اللہ بہت زیادہ بخشنے والا اور قدرداں ہے (۲۴) کیا ان لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ رسول, اللہ پر جھوٹے بہتان باندھتا ہے جب کہ خدا چاہے تو

يَخْتِمْ عَلَى قَلْبِکَ وَ يَمْحُ اللَّهُ الْبَاطِلَ وَ يُحِقُّ الْحَقَّ بِکَلِمَاتِهِ إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ( ۲۴ ) وَ هُوَ الَّذِي يَقْبَلُ

تمہارے قلب پر بھی مہر لگا سکتا ہے اور خدا تو باطل کو مٹا دیتا ہے اور حق کو اپنے کلمات کے ذریعہ ثابت اور پائیدار بنادیتا ہے یقینا وہ دلوں کے رازوں کا جاننے والا ہے (۲۵) اور وہی وہ ہے جو اپنے بندوں کی توبہ کوقبول کرتا

التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ وَ يَعْفُو عَنِ السَّيِّئَاتِ وَ يَعْلَمُ مَا تَفْعَلُونَ‌( ۲۵ ) وَ يَسْتَجِيبُ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا

ہے اور ان کی برائیوں کو معاف کرتا ہے اور وہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے (۲۶) اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال کئے وہی دعوت الٰہٰی کو قبول کرتے ہیں

الصَّالِحَاتِ وَ يَزِيدُهُمْ مِنْ فَضْلِهِ وَ الْکَافِرُونَ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ( ۲۶ ) وَ لَوْ بَسَطَ اللَّهُ الرِّزْقَ لِعِبَادِهِ لَبَغَوْا فِي

اور خدا اپنے فضل و کرم سے ان کے اجر میں اضافہ کردیتا ہے اور کافرین کے لئے تو بڑا سخت عذاب رکھا گیا ہے (۲۷) اور اگر خدا تمام بندوں کے لئے رزق کو وسیع کردیتا ہے تو یہ لوگ

الْأَرْضِ وَ لٰکِنْ يُنَزِّلُ بِقَدَرٍ مَا يَشَاءُ إِنَّهُ بِعِبَادِهِ خَبِيرٌ بَصِيرٌ( ۲۷ ) وَ هُوَ الَّذِي يُنَزِّلُ الْغَيْثَ مِنْ بَعْدِ مَا قَنَطُوا

زمین میں بغاوت کردیتے مگر وہ اپنی مشیت کے مطابق معیّنہ مقدار میں نازل کرتا ہے کہ وہ اپنے بندوں سے خوب باخبر ہے اوران کے حالات کا دیکھنے والا ہے (۲۸) وہی وہ ہے جو ان کے مایوس ہوجانے کے بعد بارش کو نازل کرتاہے

وَ يَنْشُرُ رَحْمَتَهُ وَ هُوَ الْوَلِيُّ الْحَمِيدُ( ۲۸ ) وَ مِنْ آيَاتِهِ خَلْقُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ مَا بَثَّ فِيهِمَا مِنْ دَابَّةٍ وَ

اور اپنی رحمت کو منتشر کرتا ہے اور وہی قابل تعریف مالک اور سرپرست ہے (۲۹) اور اس کی نشانیوں میں سے زمین و آسمان کی خلقت اور ان کے اندر چلنے والے تمام جاندارہیں اور وہ جب چاہے

هُوَ عَلَى جَمْعِهِمْ إِذَا يَشَاءُ قَدِيرٌ( ۲۹ ) وَ مَا أَصَابَکُمْ مِنْ مُصِيبَةٍ فَبِمَا کَسَبَتْ أَيْدِيکُمْ وَ يَعْفُو عَنْ کَثِيرٍ( ۳۰ )

ان سب کو جمع کرلینے پر قدرت رکھنے والا ہے (۳۰) اور تم تک جو مصیبت بھی پہنچتی ہے وہ تمہارے ہاتھوں کی کمائی ہے اور وہ بہت سی باتوں کو معاف بھی کردیتاہے

وَ مَا أَنْتُمْ بِمُعْجِزِينَ فِي الْأَرْضِ وَ مَا لَکُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ مِنْ وَلِيٍّ وَ لاَ نَصِيرٍ( ۳۱ )

(۳۱) اور تم زمین میں خدا کو عاجز نہیں کرسکتے ہو اورتمہارے لئے اس کے علاوہ کوئی سرپرست اور مددگار بھی نہیں ہے

۴۸۷

وَ مِنْ آيَاتِهِ الْجَوَارِ فِي الْبَحْرِ کَالْأَعْلاَمِ‌( ۳۲ ) إِنْ يَشَأْ يُسْکِنِ الرِّيحَ فَيَظْلَلْنَ رَوَاکِدَ عَلَى ظَهْرِهِ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ

(۳۲) اور اس کی نشانیوں میں سے سمندر میں چلنے والے بادبانی جہاز بھی ہیں جو پہاڑ کی طرح بلند ہیں (۳۳) وہ اگر چاہے تو ہوا کو ساکن بنادے تو سب سطح آب پر جم کر رہ جائیں - بیشک اس حقیقت میں

لِکُلِّ صَبَّارٍ شَکُورٍ( ۳۳ ) أَوْيُوبِقْهُنَّ بِمَا کَسَبُوا وَ يَعْفُ عَنْ کَثِيرٍ( ۳۴ ) وَ يَعْلَمَ الَّذِينَ يُجَادِلُونَ فِي آيَاتِنَا مَا لَهُمْ مِنْ

صبر وشکر کرنے والوں کے لئے بہت سی نشانیاں پائی جاتی ہیں (۳۴) یا وہ انہیں ان کے اعمال کی بنا پرہلاک ہی کردے اور وہ بہت سی باتوں کو معاف بھی کردیتا ہے (۳۵) اور ہماری آیتوں میں جھگڑا کرنے والوں کو معلوم ہوجانا چاہئے کہ ان کے لئے کوئی

مَحِيصٍ‌( ۳۵ ) فَمَاأُوتِيتُمْ مِنْ شَيْ‌ءٍ فَمَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَمَا عِنْدَاللَّهِ خَيْرٌوَأَبْقَى لِلَّذِينَ آمَنُوا وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَکَّلُونَ‌( ۳۶ )

چھٹکارا نہیں ہے (۳۶) پس تم کو جو کچھ بھی دیا گیا ہے وہ زندگانی دنیا کا چین ہے اوربس اور جو کچھ اللہ کی بارگاہ میں ہے وہ خیر اورباقی رہنے والا ہے ان لوگوں کے لئے جو ایمان رکھتے ہیں اوراپنے پروردگار پربھروسہ کرتے ہیں

وَ الَّذِينَ يَجْتَنِبُونَ کَبَائِرَ الْإِثْمِ وَالْفَوَاحِشَ وَ إِذَا مَا غَضِبُوا هُمْ يَغْفِرُونَ‌( ۳۷ ) وَالَّذِينَ اسْتَجَابُوا لِرَبِّهِمْ وَ أَقَامُوا الصَّلاَةَ

(۳۷) اوربڑے بڑے گناہوں اور فحش باتوں سے پرہیز کرتے ہیں اور جب غصّہ آجاتا ہے تو معاف کردیتے ہیں (۳۸) اور جو اپنے رب کی بات کو قبول کرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں

وَأَمْرُهُمْ شُورَى بَيْنَهُمْ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ‌( ۳۸ ) وَالَّذِينَ إِذَا أَصَابَهُمُ الْبَغْيُ هُمْ يَنْتَصِرُونَ‌( ۳۹ ) وَجَزَاءُ سَيِّئَةٍ سَيِّئَةٌ

اور آپس کے معاملات میں مشورہ کرتے ہیں اور ہمارے رزق میں سے ہماری راہ میں خرچ کرتے ہیں (۳۹) اورجب ان پر کوئی ظلم ہوتا ہے تو اس کا بدلہ لے لیتے ہیں (۴۰) اور ہر برائی کابدلہ اس کے جیسا ہوتا ہے

مِثْلُهَا فَمَنْ عَفَا وَأَصْلَحَ فَأَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ إِنَّهُ لاَ يُحِبُّ الظَّالِمِينَ‌( ۴۰ ) وَلَمَنِ انْتَصَرَ بَعْدَظُلْمِهِ فَأُولٰئِکَ مَا عَلَيْهِمْ مِنْ

پھرجو معاف کردے اور اصلاح کردے اس کااجر اللہ کے ذمہ ہے وہ یقینا ظالموں کو دوست نہیں رکھتا ہے (۴۱) اورجو شخض بھی ظلم کے بعد بدلہ لے اس کے اوپرکوئی

سَبِيلٍ‌( ۴۱ ) إِنَّمَا السَّبِيلُ عَلَى الَّذِينَ يَظْلِمُونَ النَّاسَ وَ يَبْغُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ أُولٰئِکَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۴۲ )

الزام نہیں ہے (۴۲) الزام ان لوگوں پر ہے جولوگوں پر ظلم کرتے ہیں اور زمین میں ناحق زیادتیاں پھیلاتے ہیں ان ہی لوگوں کے لئے دردناک عذاب ہے

وَ لَمَنْ صَبَرَ وَ غَفَرَ إِنَّ ذٰلِکَ لَمِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ( ۴۳ ) وَمَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ وَلِيٍّ مِنْ بَعْدِهِ وَ تَرَى الظَّالِمِينَ

(۴۳) اوریقینا جو صبر کرے اور معاف کردے تو اس کایہ عمل بڑے حوصلے کا کام ہے (۴۴) اور جس کوخدا گمراہی میں چھوڑ دے اس کے لئے اس کے بعد کوئی ولی اور سرپرست نہیں ہے اورتم دیکھو گے کہ

لَمَّا رَأَوُا الْعَذَابَ يَقُولُونَ هَلْ إِلَى مَرَدٍّ مِنْ سَبِيلٍ‌( ۴۴ )

ظالمین عذاب کو دیکھنے کے بعد یہ کہیں گے کہ کیا واپسی کا کوئی راستہ نکل سکتا ہے

۴۸۸

وَ تَرَاهُمْ يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا خَاشِعِينَ مِنَ الذُّلِّ يَنْظُرُونَ مِنْ طَرْفٍ خَفِيٍّ وَ قَالَ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ الْخَاسِرِينَ الَّذِينَ

(۴۵) اور تم انہیں دیکھو گے کہ وہ جہنمّ کے سامنے پیش کئے جائیں گے تو ذلّت سے ان کے سر جھکے ہوئے ہوں گے اور وہ کن انکھیوں سے دیکھتے بھی جائیں گے اور صاحبانِ ایمان کہیں گے کہ گھاٹے والے وہی افرادہیں جنہوں

خَسِرُوا أَنْفُسَهُمْ وَ أَهْلِيهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَلاَ إِنَّ الظَّالِمِينَ فِي عَذَابٍ مُقِيمٍ‌( ۴۵ ) وَ مَا کَانَ لَهُمْ مِنْ أَوْلِيَاءَ

نے اپنے نفس اوراپنے اہل کو قیامت کے دن گھاٹے میں مبتلا کردیا ہے آگاہ ہوجاؤ کہ ظالموں کو بہرحال دائمی عذاب میں رہنا پڑے گا (۴۶) اور ان کے لئے ایسے سرپرست بھی نہ ہوںگے

يَنْصُرُونَهُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَ مَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ سَبِيلٍ‌( ۴۶ ) اسْتَجِيبُوا لِرَبِّکُمْ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَ يَوْمٌ لاَ

جو خدا سے ہٹ کر ان کی مدد کرسکیں اور جس کو خدا گمراہی میں چھوڑ دے اس کے لئے کوئی راستہ نہیں ہے (۴۷) تم لوگ اپنے پروردگار کی بات کو قبول کرو قبل اس کے کہ وہ دن آجائے جو پلٹنے والا نہیں ہے

مَرَدَّ لَهُ مِنَ اللَّهِ مَا لَکُمْ مِنْ مَلْجَإٍ يَوْمَئِذٍ وَ مَا لَکُمْ مِنْ نَکِيرٍ( ۴۷ ) فَإِنْ أَعْرَضُوا فَمَا أَرْسَلْنَاکَ عَلَيْهِمْ حَفِيظاً

اس دن تمہارے لئے کوئی پناہ گاہ بھی نہ ہوگی اور عذاب کا انکار کرنے کی ہمت بھی نہ ہوگی (۴۸) اب بھی اگر یہ لوگ اعتراض کریں تو ہم نے آپ کو ان کانگہبان

إِنْ عَلَيْکَ إِلاَّ الْبَلاَغُ وَ إِنَّا إِذَا أَذَقْنَا الْإِنْسَانَ مِنَّا رَحْمَةً فَرِحَ بِهَا وَ إِنْ تُصِبْهُمْ سَيِّئَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ فَإِنَّ

بناکر نہیں بھیجا ہے آپ کا فرض صرف پیغام پہنچا دینا تھا اوربس اور ہم جب کسی انسان کو رحمت کامزہ چکھاتے ہیں تو وہ اکڑ جاتا ہے اورجب اس کے اعمال ہی کے نتیجہ میں کوئی برائی پہنچ جاتی ہے تو

الْإِنْسَانَ کَفُورٌ( ۴۸ ) لِلَّهِ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ يَهَبُ لِمَنْ يَشَاءُ إِنَاثاً وَ يَهَبُ لِمَنْ يَشَاءُ

بہت زیادہ ناشکری کرنے والا بن جاتاہے (۴۹) بیشک آسمان و زمین کا اختیار صرف اللہ کے ہاتھوں میں ہے وہ جوکچھ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے جس کو چاہتا ہے بیٹیاں عطا کرتا ہے اور جس کوچاہتا ہے

الذُّکُورَ( ۴۹ ) أَوْ يُزَوِّجُهُمْ ذُکْرَاناً وَ إِنَاثاً وَ يَجْعَلُ مَنْ يَشَاءُ عَقِيماً إِنَّهُ عَلِيمٌ قَدِيرٌ( ۵۰ ) وَ مَا کَانَ لِبَشَرٍ أَنْ

بیٹے عطاکرتاہے (۵۰) یا پھر بیٹے اور بیٹیاں دونوں کوجمع کردیتا ہے اور جس کو چاہتا ہے بانجھ ہی بنا دیتا ہے یقینا وہ صاحبِ علم بھی ہے اور صاحبِ قدرت و اختیاربھی ہے (۵۱) اورکسی انسان کے لئے یہ بات نہیں ہے کہ اللہ اس سے

يُکَلِّمَهُ اللَّهُ إِلاَّ وَحْياً أَوْ مِنْ وَرَاءِ حِجَابٍ أَوْ يُرْسِلَ رَسُولاً فَيُوحِيَ بِإِذْنِهِ مَا يَشَاءُ إِنَّهُ عَلِيٌّ حَکِيمٌ‌( ۵۱ )

کلام کرے مگر یہ کہ وحی کردے یا پس پردہ سے بات کر لے یا کوئی نمائندہ فرشتہ بھیج دے اور پھر وہ اس کی اجازت سے جو وہ چاہتا ہے وہ پیغام پہنچا دے کہ وہ یقینا بلند و بالا اور صاحبِ حکمت ہے

۴۸۹

وَ کَذٰلِکَ أَوْحَيْنَا إِلَيْکَ رُوحاً مِنْ أَمْرِنَا مَا کُنْتَ تَدْرِي مَا الْکِتَابُ وَ لاَ الْإِيمَانُ وَ لٰکِنْ جَعَلْنَاهُ نُوراً نَهْدِي بِهِ

(۵۲) اور اسی طرح ہم نے آپ کی طرف اپنے حکم سے روح (قرآن) کی وحی کی ہے آپ کونہیں معلوم تھا کہ کتاب کیا ہے اورایمان کن چیزوں کا نام ہے لیکن ہم نے اسے ایک نور قرار دیا ہے جس کے ذریعہ

مَنْ نَشَاءُ مِنْ عِبَادِنَا وَ إِنَّکَ لَتَهْدِي إِلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۵۲ ) صِرَاطِ اللَّهِ الَّذِي لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا

اپنے بندوں میں جسے چاہتے ہیں اسےہدایت دے دیتے ہیں اوربیشک آپ لوگوں کوسیدھے راستہ کی ہدایت کررہے ہیں(۵۳)اس خدا کا راستہ جس کے اختیار میں

فِي الْأَرْضِ أَلاَ إِلَى اللَّهِ تَصِيرُ الْأُمُورُ( ۵۳ )

زمین و آسمان کی تمام چیزیں ہیں اوریقینا اسی کی طرف تمام اُمورکی بازگشت ہے

( سورة الزخرف)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

حم‌( ۱ ) وَ الْکِتَابِ الْمُبِينِ‌( ۲ ) إِنَّا جَعَلْنَاهُ قُرْآناً عَرَبِيّاً لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ‌( ۳ ) وَ إِنَّهُ فِي أُمِّ الْکِتَابِ لَدَيْنَا لَعَلِيٌّ

(۱) حم (۲) اس روشن کتاب کی قسم (۳) بیشک ہم نے اسے عربی قرآن قرار دیا ہے تاکہ تم سمجھ سکو (۴) اور یہ ہمارے پاس لوح محفوظ میں نہایت درجہ بلند اور اَپراز

حَکِيمٌ‌( ۴ ) أَ فَنَضْرِبُ عَنْکُمُ الذِّکْرَ صَفْحاً أَنْ کُنْتُمْ قَوْماً مُسْرِفِينَ‌( ۵ ) وَ کَمْ أَرْسَلْنَا مِنْ نَبِيٍّ فِي الْأَوَّلِينَ‌( ۶ )

حکمت کتاب ہے (۵) اورکیا ہم تم لوگوں کو نصیحت کرنے سے صرف اس لئے کنارہ کشی اختیار کرلیں کہ تم زیادتی کرنے والے ہو (۶) اورہم نے تم سے پہلے والی قوموں میں بھی کتنے ہی پیغمبر بھیج دیئے ہیں

وَ مَا يَأْتِيهِمْ مِنْ نَبِيٍّ إِلاَّ کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۷ ) فَأَهْلَکْنَا أَشَدَّ مِنْهُمْ بَطْشاً وَ مَضَى مَثَلُ الْأَوَّلِينَ‌( ۸ ) وَ لَئِنْ

(۷) اور ان میں سے کسی کے پاس کوئی نبی نہیں آیا مگر یہ کہ ان لوگوں نے ان کا مذاق اڑایا (۸) تو ہم نے ان سے زیادہ زبردست لوگوں کو تباہ و برباد کردیا اور یہ مثال جاری ہوگئی (۹) اور

سَأَلْتَهُمْ مَنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ لَيَقُولُنَّ خَلَقَهُنَّ الْعَزِيزُ الْعَلِيمُ‌( ۹ ) الَّذِي جَعَلَ لَکُمُ الْأَرْضَ مَهْداً وَ

آپ ان سے سوال کریں گے کہ زمین و آسمان کوکس نے پیدا کیا ہے تویقینا یہی کہیں گے کہ ایک زبردست طاقت والی اور ذی علم ہستی نے خلق کیاہے

(۱۰) وہ ہی جس نے تمہارے لئے زمین کو گہوارہ بنایا ہے اور

جَعَلَ لَکُمْ فِيهَا سُبُلاً لَعَلَّکُمْ تَهْتَدُونَ‌( ۱۰ )

اس میں راستے قرار دیئے ہیں تاکہ تم راہ معلوم کرسکو

۴۹۰

وَ الَّذِي نَزَّلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً بِقَدَرٍ فَأَنْشَرْنَا بِهِ بَلْدَةً مَيْتاً کَذٰلِکَ تُخْرَجُونَ‌( ۱۱ ) وَ الَّذِي خَلَقَ الْأَزْوَاجَ کُلَّهَا وَ

(۱۱) اور جس نے آسمان سے ایک معین مقدار میں پانی نازل کیا اورپھر ہم نے اس کے ذریعہ مردہ زمینوں کو زندہ بنادیا اسی طرح تم بھی زمین سے نکالے جاؤ گے (۱۲) اور جسں نے تمام جوڑوں کو خلق کیا ہے اور

جَعَلَ لَکُمْ مِنَ الْفُلْکِ وَ الْأَنْعَامِ مَا تَرْکَبُونَ‌( ۱۲ ) لِتَسْتَوُوا عَلَى ظُهُورِهِ ثُمَّ تَذْکُرُوا نِعْمَةَ رَبِّکُمْ إِذَا اسْتَوَيْتُمْ

تمہارے لئے کشتیوں اور جانوروں میں سواری کا سامان فراہم کیا ہے (۱۳) تاکہ ان کی پشت پرسکون سے بیٹھ سکو اورپھر جب سکون سے بیٹھ جاؤ تو اپنے پروردگار کی نعمت کو یاد کرو اور

عَلَيْهِ وَ تَقُولُوا سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هٰذَا وَ مَا کُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ‌( ۱۳ ) وَ إِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ‌( ۱۴ ) وَ جَعَلُوا

کہو کہ پاک و بے نیاز ہے وہ خدا جس نے اس سواری کو ہمارے لئے م اَسخرّ کردیا ہے ورنہ ہم اس کوقابو میں لاسکنے والے نہیں تھے (۱۴) اور بہرحال ہم اپنے پروردگار ہی کی بارگاہ میں پلٹ کر جانے والے ہیں (۱۵) اور ان لوگوں نے پروردگار کے لئے

لَهُ مِنْ عِبَادِهِ جُزْءاً إِنَّ الْإِنْسَانَ لَکَفُورٌ مُبِينٌ‌( ۱۵ ) أَمِ اتَّخَذَ مِمَّا يَخْلُقُ بَنَاتٍ وَ أَصْفَاکُمْ بِالْبَنِينَ‌( ۱۶ ) وَ إِذَا

اس کے بندوں میں سے بھی ایک جزئ (اولاد) قرار دیدیا کہ انسان یقینا بڑا کھلا ہوا ناشکرا ہے (۱۶) سچ بتاؤ کیا خدا نے اپنی تمام مخلوقات میں سے اپنے لئے لڑکیوں کو منتخب کیا ہے اور تمہارے لئے لڑکوں کو پسند کیا ہے (۱۷) اور جب ان

بُشِّرَ أَحَدُهُمْ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحْمٰنِ مَثَلاً ظَلَّ وَجْهُهُ مُسْوَدّاً وَ هُوَ کَظِيمٌ‌( ۱۷ ) أَ وَ مَنْ يُنَشَّأُ فِي الْحِلْيَةِ وَ هُوَ فِي

میں سے کسی کو اسی لڑکی کی بشارت دی جاتی ہے جو مثال انہوں نے رحمان کے لئے بیان کی ہے تو اس کا چہرہ سیاہ ہوجاتا ہے اور غصہّ کے گھونٹ پینے لگتاہے (۱۸) کیا جس کو زیورات میں پالا جاتا ہے اور وہ

الْخِصَامِ غَيْرُ مُبِينٍ‌( ۱۸ ) وَ جَعَلُوا الْمَلاَئِکَةَ الَّذِينَ هُمْ عِبَادُ الرَّحْمٰنِ إِنَاثاً أَ شَهِدُوا خَلْقَهُمْ سَتُکْتَبُ شَهَادَتُهُمْ

جھگڑے کے وقت صحیح بات بھی نہ کرسکے (وہی خدا کی اولاد ہے (۱۹) اوران لوگوں نے ان ملائکہ کوجو رحمان کے بندے ہیںلڑکی قرار دیدیا ہے کیا یہ ان کی خلقت کے گواہ ہیں تو عنقریب ان کی گواہی لکھ لی جائے گی اور پھر

وَ يُسْأَلُونَ‌( ۱۹ ) وَ قَالُوا لَوْ شَاءَ الرَّحْمٰنُ مَا عَبَدْنَاهُمْ مَا لَهُمْ بِذٰلِکَ مِنْ عِلْمٍ إِنْ هُمْ إِلاَّ يَخْرُصُونَ‌( ۲۰ ) أَمْ آتَيْنَاهُمْ

اس کے بارے میں سوال کیا جائے گا (۲۰) اوریہ کہتے ہیں کہ خدا چاہتا توہم ان کی پرستش نہ کرتے انہیں اس بات کا کوئی علم نہیں ہے - یہ صرف اندازوں سے بات کرتے ہیں (۲۱) کیا ہم نے اس سے پہلے

کِتَاباً مِنْ قَبْلِهِ فَهُمْ بِهِ مُسْتَمْسِکُونَ‌( ۲۱ ) بَلْ قَالُوا إِنَّا وَجَدْنَا آبَاءَنَا عَلَى أُمَّةٍ وَإِنَّا عَلَى آثَارِهِمْ مُهْتَدُونَ‌( ۲۲ )

انہیں کوئی کتاب دی ہے جس سے یہ تمسّک کئے ہوئے ہیں (۲۲) نہیں بلکہ ان کا کہنا صرف یہ ہے کہ ہم نے اپنے باپ داداکو ایک طریقہ پر پایا ہے اورہم ان ہی کے نقش قدم پر ہدایت پانے والے ہیں

۴۹۱

وَ کَذٰلِکَ مَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ فِي قَرْيَةٍ مِنْ نَذِيرٍ إِلاَّ قَالَ مُتْرَفُوهَا إِنَّا وَجَدْنَا آبَاءَنَا عَلَى أُمَّةٍ وَ إِنَّا عَلَى آثَارِهِمْ

(۲۳) اور اسی طرح ہم نے آپ سے پہلے کی بستی میں کوئی پیغمبر نہیں بھیجا مگر یہ کہ اس بستی کے خوشحال لوگوں نے یہ کہہ دیا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک طریقہ پر پایا ہے اور ہم ان ہی کے نقش قدم کی

مُقْتَدُونَ‌( ۲۳ ) قَالَ أَ وَ لَوْ جِئْتُکُمْ بِأَهْدَى مِمَّا وَجَدْتُمْ عَلَيْهِ آبَاءَکُمْ قَالُوا إِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُمْ بِهِ کَافِرُونَ‌( ۲۴ )

پیروی کرنے والے ہیں (۲۴) تو پیغمبر نے کہا کہ چاہے میں اس سے بہتر پیغام لے آؤں جس پر تم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم تمہارے پیغام کے ماننے والے نہیں ہیں

فَانْتَقَمْنَا مِنْهُمْ فَانْظُرْ کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الْمُکَذِّبِينَ‌( ۲۵ ) وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لِأَبِيهِ وَقَوْمِهِ إِنَّنِي بَرَاءٌ مِمَّا تَعْبُدُونَ‌( ۲۶ )

(۲۵) پھر ہم نے ان سے بدلہ لے لیا تو اب دیکھو کہ تکذیب کرنے والوں کا کیا انجام ہوا ہے (۲۶) اور جب ابراہیم نے اپنے (مربی) باپ اور اپنی قوم سے کہا کہ میں تمہارے تمام معبودوں سے بری اور بیزار ہوں

إِلاَّ الَّذِي فَطَرَنِي فَإِنَّهُ سَيَهْدِينِ‌( ۲۷ ) وَ جَعَلَهَا کَلِمَةً بَاقِيَةً فِي عَقِبِهِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ‌( ۲۸ ) بَلْ مَتَّعْتُ هٰؤُلاَءِ وَ

(۲۷) علاوہ اس معبود کے کہ جس نے مجھے پیدا کیا ہے کہ وہی عنقریب مجھے ہدایت دینے والا ہے (۲۸) اور انہوں نے اس پیغام کو اپنی نسل میں ایک

آبَاءَهُمْ حَتَّى جَاءَهُمُ الْحَقُّ وَ رَسُولٌ مُبِينٌ‌( ۲۹ ) وَ لَمَّا جَاءَهُمُ الْحَقُّ قَالُوا هٰذَا سِحْرٌ وَ إِنَّا بِهِ کَافِرُونَ‌( ۳۰ ) وَ

کلمہ باقیہ قرار دے دیا کہ شاید وہ لوگ خدا کی طرف پلٹ آئیں (۲۹) بلکہ ہم نے ان لوگوں کو اور ان کے بزرگوں کو برابر آرام دیا یہاں تک کہ ان کے پاس حق اور واضح رسول آگیا (۳۰) اور جب حق آگیا تو کہنے لگے کہ یہ تو جادو ہے اور ہم اس کے منکر ہیں (۳۱) اور

قَالُوا لَوْ لاَ نُزِّلَ هٰذَا الْقُرْآنُ عَلَى رَجُلٍ مِنَ الْقَرْيَتَيْنِ عَظِيمٍ‌( ۳۱ ) أَ هُمْ يَقْسِمُونَ رَحْمَةَ رَبِّکَ نَحْنُ قَسَمْنَا بَيْنَهُمْ

یہ کہنے لگے کہ آخر یہ قرآن دونوں بستیوں (مکہ و طائف) کے کسی بڑے آدمی پر کیوں نہیں نازل کیا گیا ہے (۳۲) تو کیا یہی لوگ رحمت پروردگار کو تقسیم کررہے ہیں حالانکہ ہم نے ہی ان کے

مَعِيشَتَهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ رَفَعْنَا بَعْضَهُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِيَتَّخِذَ بَعْضُهُمْ بَعْضاً سُخْرِيّاً وَ رَحْمَةُ رَبِّکَ

درمیان معیشت کو زندگانی دنیا میں تقسیم کیا ہے اور بعض کو بعض سے اونچا بنایا ہے تاکہ ایک دوسرے سے کام لے سکیں اور رحمت پروردگار ان کے جمع

خَيْرٌ مِمَّا يَجْمَعُونَ‌( ۳۲ ) وَ لَوْ لاَ أَنْ يَکُونَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً لَجَعَلْنَا لِمَنْ يَکْفُرُ بِالرَّحْمٰنِ لِبُيُوتِهِمْ سُقُفاً مِنْ فِضَّةٍ

کئے ہوئے مال و متاع سے کہیں زیادہ بہتر ہے (۳۳) اور اگر ایسا نہ ہوتا کہ تمام لوگ ایک ہی قوم ہوجائیں گے تو ہم رحمٰن کا انکار کرنے والوںکے لئے

وَ مَعَارِجَ عَلَيْهَا يَظْهَرُونَ‌( ۳۳ )

ان کے گھر کی چھتیں اور سیڑھیاں جن پر یہ چڑھتے ہیں سب کو چاند ی کا بنادیتے

۴۹۲

وَ لِبُيُوتِهِمْ أَبْوَاباً وَ سُرُراً عَلَيْهَا يَتَّکِئُونَ‌( ۳۴ ) وَ زُخْرُفاً وَ إِنْ کُلُّ ذٰلِکَ لَمَّا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةُ عِنْدَ

(۳۴) اور ان کے گھر کے دروازے اور وہ تخت جن پر وہ تکیہ لگا کر بیٹھتے ہیں (۳۵) اور سونے کے بھی لیکن یہ سب صرف زندگانی دنیا کی لّذت کا سامان ہے اور آخرت پروردگار کے نزدیک صرف

رَبِّکَ لِلْمُتَّقِينَ‌( ۳۵ ) وَ مَنْ يَعْشُ عَنْ ذِکْرِ الرَّحْمٰنِ نُقَيِّضْ لَهُ شَيْطَاناً فَهُوَ لَهُ قَرِينٌ‌( ۳۶ ) وَ إِنَّهُمْ لَيَصُدُّونَهُمْ

صاحبانِ تقویٰ کے لئے ہے (۳۶) اور جو شخص بھی اللہ کے ذکر کی طرف سے اندھا ہوجائے گا ہم اس کے لئے ایک شیطان مقرر کردیں گے جو اس کا ساتھی اور ہم نشین ہوگا (۳۷) اور یہ شیاطین ان لوگوں کو

عَنِ السَّبِيلِ وَ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ مُهْتَدُونَ‌( ۳۷ ) حَتَّى إِذَا جَاءَنَا قَالَ يَا لَيْتَ بَيْنِي وَ بَيْنَکَ بُعْدَ الْمَشْرِقَيْنِ فَبِئْسَ

راستہ سے روکتے رہتے ہیں اور یہ یہی خیال کرتے ہیں کہ یہ ہدایت یافتہ ہیں (۳۸) یہاں تک کہ جب ہمارے پاس آئیں گے تو کہیں گے کہ اے کاش ہمارے اور ان کے درمیان مشرق و مغرب کا فاصلہ ہوتا یہ تو بڑا بدترین

الْقَرِينُ‌( ۳۸ ) وَ لَنْ يَنْفَعَکُمُ الْيَوْمَ إِذْ ظَلَمْتُمْ أَنَّکُمْ فِي الْعَذَابِ مُشْتَرِکُونَ‌( ۳۹ ) أَ فَأَنْتَ تُسْمِعُ الصُّمَّ أَوْ

ساتھی نکلا (۳۹) اور یہ ساری باتیں آج تمہارے کام آنے والی نہیں ہیں کہ تم سب عذاب میں برابر کے شریک ہو کہ تم نے بھی ظلم کیا ہے

(۴۰) پیغمبر کیا آپ بہرے کو سنا سکتے ہیں یا اندھے کو راستہ دکھاسکتے ہیں

تَهْدِي الْعُمْيَ وَ مَنْ کَانَ فِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۴۰ ) فَإِمَّا نَذْهَبَنَّ بِکَ فَإِنَّا مِنْهُمْ مُنْتَقِمُونَ‌( ۴۱ ) أَوْ نُرِيَنَّکَ الَّذِي

یا اسے ہدایت دے سکتے ہیں جو ضلال مبین میں مبتلا ہوجائے (۴۱) پھر ہم یا تو آپ کو دنیا سے اٹھالیں گے تو ہمیں تو ان سے بہرحال بدلہ لینا ہے

(۴۲) یا پھر عذاب آپ کو دکھا کر ہی

وَعَدْنَاهُمْ فَإِنَّا عَلَيْهِمْ مُقْتَدِرُونَ‌( ۴۲ ) فَاسْتَمْسِکْ بِالَّذِي أُوحِيَ إِلَيْکَ إِنَّکَ عَلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۴۳ ) وَ إِنَّهُ

نازل کریں گے کہ ہم اس کا بھی اختیار رکھنے والے ہیں (۴۳) لہذا آپ اس حکم کو مضبوطی سے پکڑے رہیں جس کی وحی کی گئی ہے کہ یقینا آپ بالکل سیدھے راستہ پر ہیں (۴۴) اور یہ

لَذِکْرٌ لَکَ وَ لِقَوْمِکَ وَ سَوْفَ تُسْأَلُونَ‌( ۴۴ ) وَ اسْأَلْ مَنْ أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ مِنْ رُسُلِنَا أَ جَعَلْنَا مِنْ دُونِ

قرآن آپ کے لئے اور آپ کی قوم کے لئے نصیحت کا سامان ہے اور عنقریب تم سب سے باز پرس کی جائے گی (۴۵) اور آپ ان رسولوں سے سوال کریں جنہیں آپ سے پہلے بھیجا گیا ہے کیا ہم نے رحمٰن کے علاوہ بھی

الرَّحْمٰنِ آلِهَةً يُعْبَدُونَ‌( ۴۵ ) وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسَى بِآيَاتِنَا إِلَى فِرْعَوْنَ وَ مَلَئِهِ فَقَالَ إِنِّي رَسُولُ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۴۶ )

خدا قرار دیئے ہیں جن کی پرستش کی جائے (۴۶) اور ہم نے موسٰی علیہ السّلام کو اپنی نشانیوں کے ساتھ فرعون اور اس کے روسائ قوم کی طرف بھیجا تو انہوں نے کہا کہ میں رب العالمین کی طرف سے رسول ہوں

فَلَمَّا جَاءَهُمْ بِآيَاتِنَا إِذَا هُمْ مِنْهَا يَضْحَکُونَ‌( ۴۷ )

(۴۷) لیکن جب ہماری نشانیوں کو پیش کیا تو وہ سب مضحکہ اڑانے لگے

۴۹۳

وَ مَا نُرِيهِمْ مِنْ آيَةٍ إِلاَّ هِيَ أَکْبَرُ مِنْ أُخْتِهَا وَ أَخَذْنَاهُمْ بِالْعَذَابِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ‌( ۴۸ ) وَ قَالُوا يَا أَيُّهَا

(۴۸) اور ہم انہیں جو بھی نشانی دکھلاتے تھے وہ پہلے والی نشانی سے بڑھ کر ہی ہوتی تھی اور پھر انہیں عذاب کی گرفت میں لے لیا کہ شاید اسی طرح راستہ پر واپس آجائیں (۴۹) اور ان لوگوں نے کہا کہ اے

السَّاحِرُ ادْعُ لَنَا رَبَّکَ بِمَا عَهِدَ عِنْدَکَ إِنَّنَا لَمُهْتَدُونَ‌( ۴۹ ) فَلَمَّا کَشَفْنَا عَنْهُمُ الْعَذَابَ إِذَا هُمْ يَنْکُثُونَ‌( ۵۰ )

جادوگر (موسٰی) اپنے رب سے ہمارے بارے میں اس بات کی دعا کر جس بات کا تجھ سے وعدہ کیا گیا ہے تو ہم یقینا راستہ پر آجائیں گے (۵۰) لیکن جب ہم نے عذاب کو دور کردیا تو انہوں نے عہد کو توڑ دیا

وَ نَادَى فِرْعَوْنُ فِي قَوْمِهِ قَالَ يَا قَوْمِ أَ لَيْسَ لِي مُلْکُ مِصْرَ وَ هٰذِهِ الْأَنْهَارُ تَجْرِي مِنْ تَحْتِي أَ فَلاَ تُبْصِرُونَ‌( ۵۱ )

(۵۱) اور فرعون نے اپنی قوم سے پکار کر کہا اے قوم کیا یہ ملک مصر میرا نہیں ہے اور کیا یہ نہریں جو میرے قدموں کے نیچے جاری ہیں یہ سب میری نہیں ہیں پھر تمہیں کیوں نظر نہیں آرہا ہے

أَمْ أَنَا خَيْرٌ مِنْ هٰذَا الَّذِي هُوَ مَهِينٌ وَ لاَ يَکَادُ يُبِينُ‌( ۵۲ ) فَلَوْ لاَ أُلْقِيَ عَلَيْهِ أَسْوِرَةٌ مِنْ ذَهَبٍ أَوْ جَاءَ مَعَهُ

(۵۲) کیا میں اس شخص سے بہتر نہیں ہوں جو پست حیثیت کا آدمی ہے اور صاف بول بھی نہیں پاتا ہے (۵۳) پھر کیوں اس کے اوپر سونے کے کنگن نہیں نازل کئے گئے اور کیوں اس کے ساتھ

الْمَلاَئِکَةُ مُقْتَرِنِينَ‌( ۵۳ ) فَاسْتَخَفَّ قَوْمَهُ فَأَطَاعُوهُ إِنَّهُمْ کَانُوا قَوْماً فَاسِقِينَ‌( ۵۴ ) فَلَمَّا آسَفُونَا انْتَقَمْنَا مِنْهُمْ

ملائکہ جمع ہوکر نہیں آئے (۵۴) پس فرعون نے اپنی قوم کو سبک سر بنادیا اور انہوں نے اس کی اطاعت کرلی کہ وہ سب پہلے ہی سے فاسق اور بدکار تھے

(۵۵) پھر جب ان لوگوں نے ہمیں غضب ناک کردیا تو ہم نے ان سے بدلہ لے لیا

فَأَغْرَقْنَاهُمْ أَجْمَعِينَ‌( ۵۵ ) فَجَعَلْنَاهُمْ سَلَفاً وَ مَثَلاً لِلْآخِرِينَ‌( ۵۶ ) وَ لَمَّا ضُرِبَ ابْنُ مَرْيَمَ مَثَلاً إِذَا قَوْمُکَ مِنْهُ

اور پھر ان ہی سب کو اکٹھا غرق کردیا (۵۶) پھر ہم نے انہیں گیا گزرا اور بعد والوں کے لئے ایک نمونہ عبرت بنادیا (۵۷) اور جب ابن مریم کو مثال میں پیش کیا گیا تو آپ کی قوم

يَصِدُّونَ‌( ۵۷ ) وَ قَالُوا أَ آلِهَتُنَا خَيْرٌ أَمْ هُوَ مَا ضَرَبُوهُ لَکَ إِلاَّ جَدَلاً بَلْ هُمْ قَوْمٌ خَصِمُونَ‌( ۵۸ ) إِنْ هُوَ إِلاَّ

شور مچانے لگی (۵۸) اور کہنے لگے کہ ہمارے خدا بہتر ہیں یا وہ اور لوگوں نے ان کی مثال صرف ضد میں پیش کی تھی اور یہ سب صرف جھگڑا کرنے والے تھے (۵۹) ورنہ عیسٰی علیہ السّلام ایک

عَبْدٌ أَنْعَمْنَا عَلَيْهِ وَ جَعَلْنَاهُ مَثَلاً لِبَنِي إِسْرَائِيلَ‌( ۵۹ ) وَ لَوْ نَشَاءُ لَجَعَلْنَا مِنْکُمْ مَلاَئِکَةً فِي الْأَرْضِ يَخْلُفُونَ‌( ۶۰ )

بندے تھے جن پر ہم نے نعمتیں نازل کیں اور انہیں بنی اسرائیل کے لئے اپنی قدرت کا ایک نمونہ بنادیا (۶۰) اور اگر ہم چاہتے تو تمہارے بدلے ملائکہ کو زمین میں بسنے والا قرار دے دیتے

۴۹۴

وَ إِنَّهُ لَعِلْمٌ لِلسَّاعَةِ فَلاَ تَمْتَرُنَّ بِهَا وَ اتَّبِعُونِ هٰذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِيمٌ‌( ۶۱ ) وَ لاَ يَصُدَّنَّکُمُ الشَّيْطَانُ إِنَّهُ لَکُمْ عَدُوٌّ

(۶۱) اور بیشک یہ قیامت کی واضح دلیل ہے لہٰذا اس میں شک نہ کرو اور میرا اتباع کرو کہ یہی سیدھا راستہ ہے (۶۲) اور خبردار شیطان تمہیں راہ حق سے روک نہ دے کہ وہ تمہارا

مُبِينٌ‌( ۶۲ ) وَ لَمَّا جَاءَ عِيسَى بِالْبَيِّنَاتِ قَالَ قَدْ جِئْتُکُمْ بِالْحِکْمَةِ وَ لِأُبَيِّنَ لَکُمْ بَعْضَ الَّذِي تَخْتَلِفُونَ فِيهِ

کھلا ہوا دشمن ہے (۶۳) اور جب عیسٰی علیہ السّلام ان کے پاس معجزات لے کر آئے تو انہوں نے کہا کہ میں تمہارے پاس حکمت لے کر آیا ہوں اور اس لئے کہ بعض ان مسائل کی وضاحت کردوں جن میں تمہارے درمیان اختلاف ہے

فَاتَّقُوا اللَّهَ وَ أَطِيعُونِ‌( ۶۳ ) إِنَّ اللَّهَ هُوَ رَبِّي وَ رَبُّکُمْ فَاعْبُدُوهُ هٰذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِيمٌ‌( ۶۴ ) فَاخْتَلَفَ الْأَحْزَابُ

لہٰذا خدا سے ڈرو اور میری اطاعت کرو (۶۴) اللہ ہی میرا اور تمہارا پروردگار ہے اور اسی کی عبادت کرو کہ یہی صراط مستقیم ہے (۶۵) تو اقوام نے آپس میں اختلاف شروع کردیا

مِنْ بَيْنِهِمْ فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْ عَذَابِ يَوْمٍ أَلِيمٍ‌( ۶۵ ) هَلْ يَنْظُرُونَ إِلاَّ السَّاعَةَ أَنْ تَأْتِيَهُمْ بَغْتَةً وَ هُمْ لاَ

افسوس ان کے حال پر ہے کہ جنہوں نے ظلم کیا کہ ان کے لئے دردناک دن کا عذاب ہے (۶۶) کیا یہ لوگ صرف اس بات کا انتظار کررہے ہیں کہ اچانک قیامت آجائے اور انہیں اس کا

يَشْعُرُونَ‌( ۶۶ ) الْأَخِلاَّءُ يَوْمَئِذٍ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ إِلاَّ الْمُتَّقِينَ‌( ۶۷ ) يَا عِبَادِ لاَ خَوْفٌ عَلَيْکُمُ الْيَوْمَ وَ لاَ

شعور بھی نہ ہوسکے (۶۷) آج کے دن صاحبانِ تقویٰ کے علاوہ تمام دوست ایک دوسرے کے دشمن ہوجائیں گے (۶۸) میرے بندو آج تمہارے لئے نہ خوف ہے اور

أَنْتُمْ تَحْزَنُونَ‌( ۶۸ ) الَّذِينَ آمَنُوا بِآيَاتِنَا وَ کَانُوا مُسْلِمِينَ‌( ۶۹ ) ادْخُلُوا الْجَنَّةَ أَنْتُمْ وَ أَزْوَاجُکُمْ تُحْبَرُونَ‌( ۷۰ )

نہ تم پر حزن و ملال طاری ہوگا (۶۹) یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہماری نشانیوں پر ایمان قبول کیا ہے اور ہمارے اطاعت گزار ہوگئے ہیں (۷۰) اب تم سب اپنی بیویوں سمیت اعزاز و احترام کے ساتھ جنّت میں داخل ہوجاؤ

يُطَافُ عَلَيْهِمْ بِصِحَافٍ مِنْ ذَهَبٍ وَأَکْوَابٍ وَ فِيهَا مَا تَشْتَهِيهِ الْأَنْفُسُ وَ تَلَذُّ الْأَعْيُنُ وَأَنْتُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۷۱ )

(۷۱) ان کے گرد سونے کی رکابیوں اور پیالیوں کا دور چلے گا اور وہاں ان کے لئے وہ تمام چیزیں ہوں گی جن کی دل میں خواہش ہو اور جو آنکھوں کو بھلی لگیں اور تم اس میں ہمیشہ رہنے والے ہو

وَ تِلْکَ الْجَنَّةُ الَّتِي أُورِثْتُمُوهَا بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۷۲ ) لَکُمْ فِيهَا فَاکِهَةٌ کَثِيرَةٌ مِنْهَا تَأْکُلُونَ‌( ۷۳ )

(۷۲) اور یہی وہ جنّت ہے جس کا تمہیں ان اعمال کی بنا پر وارث بنایا گیا ہے جو تم انجام دیا کرتے تھے (۷۳) اس میں تمہارے لئے بہت سے میوے ہیں جن میں سے تم کھاؤ گے

۴۹۵

إِنَّ الْمُجْرِمِينَ فِي عَذَابِ جَهَنَّمَ خَالِدُونَ‌( ۷۴ ) لاَ يُفَتَّرُ عَنْهُمْ وَهُمْ فِيهِ مُبْلِسُونَ‌( ۷۵ ) وَمَاظَلَمْنَاهُمْ وَ لٰکِنْ کَانُوا هُمُ

(۷۴) بیشک مجرمین عذابِ جہّنم میں ہمیشہ رہنے والے ہیں (۷۵) ان سے عذاب منقطع نہیں ہوگا اور وہ مایوسی کے عالم میں وہاں رہیں گے (۷۶) اور ہم نے ان پر کوئی ظلم نہیں کیا ہے یہ تو خود ہی اپنے اوپر

الظَّالِمِينَ‌( ۷۶ ) وَنَادَوْا يَامَالِکُ لِيَقْضِ عَلَيْنَا رَبُّکَ قَالَ إِنَّکُمْ مَاکِثُونَ‌( ۷۷ ) لَقَدْ جِئْنَاکُمْ بِالْحَقِّ وَلٰکِنَّ أَکْثَرَکُمْ لِلْحَقِّ

ظلم کرنے والے تھے (۷۷) اور وہ آواز دیں گے کہ اے مالک اگر تمہارا پروردگار ہمیںموت دے دے تو بہت اچھا ہو تو جواب ملے گا کہ تم اب یہیں رہنے والے ہو (۷۸) یقینا ہم تمہارے پاس حق لے کر آئے لیکن تمہاری اکثریت حق

کَارِهُونَ‌( ۷۸ ) أَمْ أَبْرَمُوا أَمْراً فَإِنَّا مُبْرِمُونَ‌( ۷۹ ) أَمْ يَحْسَبُونَ أَنَّالاَ نَسْمَعُ سِرَّهُمْ وَنَجْوَاهُمْ بَلَى وَرُسُلُنَالَدَيْهِمْ يَکْتُبُونَ‌( ۸۰ )

کو ناپسند کرنے والی ہے (۷۹) کیا انہوں نے کسی بات کا محکم ارادہ کرلیا ہے تو ہم بھی یہ کام جانتے ہیں (۸۰) یا ان کا خیال یہ ہے کہ ہم ان کے راز اور خفیہ باتوں کو نہیں سن سکتے ہیں تو ہم کیا ہمارے نمائندے سب کچھ لکھ رہے ہیں

قُلْ إِنْ کَانَ لِلرَّحْمٰنِ وَلَدٌ فَأَنَا أَوَّلُ الْعَابِدِينَ‌( ۸۱ ) سُبْحَانَ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا يَصِفُونَ‌( ۸۲ )

(۸۱) آپ کہہ دیجئے کہ اگر رحمٰن کے کوئی فرزند ہوتا تو میںسب سے پہلا عبادت گزار ہوں (۸۲) وہ آسمان و زمین اور عرش کا مالک ان کی باتوں سے پاک اور منّزہ ہے

فَذَرْهُمْ يَخُوضُوا وَ يَلْعَبُوا حَتَّى يُلاَقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي يُوعَدُونَ‌( ۸۳ ) وَهُوَ الَّذِي فِي السَّمَاءِ إِلٰهٌ وَ فِي الْأَرْضِ إِلٰهٌ وَ هُوَ

(۸۳) انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیجئے باتیں بناتے رہیں اور کھیل تماشے میں لگے رہیں یہاں تک کہ اس دن کا سامنا کریں جس کا وعدہ دیا جارہا ہے (۸۴) اور وہی وہ ہے جو آسمان میں بھی خدا ہے اور زمین میں بھی خدا ہے اور وہ صاحبِ

الْحَکِيمُ الْعَلِيمُ‌( ۸۴ ) وَتَبَارَکَ الَّذِي لَهُ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَابَيْنَهُمَاوَعِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِوَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ‌( ۸۵ )

حکمت بھی ہے اور ہر شے سے باخبر بھی ہے (۸۵) اور بابرکت ہے وہ جس کے لئے آسمان و زمین اور اس کے مابین کا ملک ہے اور اسی کے پاس قیامت کا بھی علم ہے اور اسی کی طرف تم سب واپس کئے جاؤ گے

وَلاَيَمْلِکُ الَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ دُونِهِ الشَّفَاعَةَ إِلاَّمَنْ شَهِدَبِالْحَقِّ وَهُمْ يَعْلَمُونَ‌( ۸۶ ) وَ لَئِنْ سَأَلْتَهُمْ مَنْ خَلَقَهُمْ لَيَقُولُنَّ

(۸۶) اور اس کے علاوہ جنہیں یہ لوگ پکارتے ہیں وہ سفارش کا بھی اختیار نہیں رکھتے ہیں...._ مگر وہ جو سمجھ بوجھ کر حق کی گواہی دینے والے ہیں (۸۷) اور اگر آپ ان سے سوال کریں گے کہ خود ان کا خالق کون ہے تو کہیں گے کہ اللہ

اللَّهُ فَأَنَّى يُؤْفَکُونَ‌( ۸۷ ) وَقِيلِهِ يَا رَبِّ إِنَّ هٰؤُلاَءِ قَوْمٌ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۸۸ ) فَاصْفَحْ عَنْهُمْ وَقُلْ سَلاَمٌ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ‌( ۸۹ )

تو پھر یہ کدھر بہکے جارہے ہیں (۸۸) اور اسی کو اس قول کا بھی علم ہے کہ خدایا یہ وہ قوم ہے جو ایمان لانے والی نہیں ہے (۸۹) لہٰذا ان سے منہ موڑ لیجئے اور سلامتی کا پیغام دے دیجئے پھر عنقریب انہیں سب کچھ معلوم ہوجائے گا

۴۹۶

( سورة الدخان)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

حم‌( ۱ ) وَ الْکِتَابِ الْمُبِينِ‌( ۲ ) إِنَّا أَنْزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةٍ مُبَارَکَةٍ إِنَّا کُنَّا مُنْذِرِينَ‌( ۳ ) فِيهَا يُفْرَقُ کُلُّ أَمْرٍ حَکِيمٍ‌( ۴ )

(۱) حم (۲) روشن کتاب کی قسم (۳) ہم نے اس قرآن کو ایک مبارک رات میں نازل کیا ہے ہم بیشک عذاب سے ڈرانے والے تھے (۴) اس رات میں تمام حکمت و مصلحت کے امور کا فیصلہ کیا جاتا ہے

أَمْراً مِنْ عِنْدِنَا إِنَّا کُنَّا مُرْسِلِينَ‌( ۵ ) رَحْمَةً مِنْ رَبِّکَ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ‌( ۶ ) رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ

(۵) یہ ہماری طرف کا حکم ہوتا ہے اور ہم ہی رسولوں کے بھیجنے والے ہیں (۶) یہ آپ کے پروردگار کی رحمت ہے اور یقینا وہ بہت سننے والا اور جاننے والا ہے (۷) وہ آسمان و زمین اور اس کے

مَا بَيْنَهُمَا إِنْ کُنْتُمْ مُوقِنِينَ‌( ۷ ) لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ يُحْيِي وَ يُمِيتُ رَبُّکُمْ وَ رَبُّ آبَائِکُمُ الْأَوَّلِينَ‌( ۸ ) بَلْ هُمْ فِي

مابین کا پروردگار ہے اگر تم یقین کرنے والے ہو (۸) اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے وہی حیات عطا کرنے والا ہے اور وہی موت دینے والا ہے - وہی تمہارا بھی پروردگار ہے اور تمہارے گزشتہ بزرگوں کا بھی پروردگار ہے (۹) لیکن یہ لوگ

شَکٍّ يَلْعَبُونَ‌( ۹ ) فَارْتَقِبْ يَوْمَ تَأْتِي السَّمَاءُ بِدُخَانٍ مُبِينٍ‌( ۱۰ ) يَغْشَى النَّاسَ هٰذَا عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۱۱ ) رَبَّنَا

شک کے عالم میں کھیل تماشہ کررہے ہیں (۱۰) لہٰذا آپ اس دن کا انتظار کیجئے جب آسمان واضح قسم کا دھواں لے کر آجائے گا (۱۱) جو تمام لوگوں کو ڈھانک لے گا کہ یہی دردناک عذاب ہے (۱۲) تب سب کہیں گے کہ پروردگار

اکْشِفْ عَنَّا الْعَذَابَ إِنَّا مُؤْمِنُونَ‌( ۱۲ ) أَنَّى لَهُمُ الذِّکْرَى وَ قَدْ جَاءَهُمْ رَسُولٌ مُبِينٌ‌( ۱۳ ) ثُمَّ تَوَلَّوْا عَنْهُ وَ قَالُوا

اس عذاب کو ہم سے دور کردے ہم ایمان لے آنے والے ہیں (۱۳) بھلا ان کی قسمت میں نصیحت کہاں جب کہ ان کے پاس واضح پیغام والا رسول بھی آچکا ہے (۱۴) اور انہوں نے اس سے منہ پھیرلیا اور کہا

مُعَلَّمٌ مَجْنُونٌ‌( ۱۴ ) إِنَّا کَاشِفُو الْعَذَابِ قَلِيلاً إِنَّکُمْ عَائِدُونَ‌( ۱۵ ) يَوْمَ نَبْطِشُ الْبَطْشَةَ الْکُبْرَى إِنَّا مُنْتَقِمُونَ‌( ۱۶ )

کہ یہ سکھایا پڑھایا ہوا دیوانہ ہے (۱۵) خیر ہم تھوڑی دیر کے لئے عذاب کو ہٹالیتے ہیں لیکن تم پھر وہی کرنے والے ہو جو کررہے ہو (۱۶) ایک دن آئے گا جب ہم سخت قسم کی گرفت کریں گے کہ ہم یقینا بدلہ لینے والے بھی ہیں

وَ لَقَدْ فَتَنَّا قَبْلَهُمْ قَوْمَ فِرْعَوْنَ وَ جَاءَهُمْ رَسُولٌ کَرِيمٌ‌( ۱۷ ) أَنْ أَدُّوا إِلَيَّ عِبَادَ اللَّهِ إِنِّي لَکُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ‌( ۱۸ )

(۱۷) اور ہم نے ان سے پہلے فرعون کی قوم کو آزمایا جب ان کے پاس ایک محترم پیغمبر آیا (۱۸) کہ اللہ کے بندوں کو میرے حوالے کردو میں تمہارے لئے ایک امانت دار پیغمبر ہوں

۴۹۷

وَ أَنْ لاَ تَعْلُوا عَلَى اللَّهِ إِنِّي آتِيکُمْ بِسُلْطَانٍ مُبِينٍ‌( ۱۹ ) وَ إِنِّي عُذْتُ بِرَبِّي وَ رَبِّکُمْ أَنْ تَرْجُمُونِ‌( ۲۰ ) وَ إِنْ لَمْ

(۱۹) اور خدا کے سامنے اونچے نہ بنو میں تمہارے پاس بہت واضح دلیل لے کر آیا ہوں (۲۰) اور میں اپنے اور تمہارے رب کی پناہ چاہتا ہوں کہ تم مجھے سنگسار کردو (۲۱) اور اگر تم

تُؤْمِنُوا لِي فَاعْتَزِلُونِ‌( ۲۱ ) فَدَعَا رَبَّهُ أَنَّ هٰؤُلاَءِ قَوْمٌ مُجْرِمُونَ‌( ۲۲ ) فَأَسْرِ بِعِبَادِي لَيْلاً إِنَّکُمْ مُتَّبَعُونَ‌( ۲۳ )

ایمان نہیں لاتے ہو تو مجھ سے الگ ہوجاؤ (۲۲) پھر انہوں نے اپنے رب سے رَعا کی کہ یہ قوم بڑی مجرم قوم ہے (۲۳) تو ہم نے کہا کہ ہمارے بندوں کو لے کر راتوں رات چلے جاؤ کہ تمہارا پیچھا کیا جانے والا ہے

وَ اتْرُکِ الْبَحْرَ رَهْواً إِنَّهُمْ جُنْدٌ مُغْرَقُونَ‌( ۲۴ ) کَمْ تَرَکُوا مِنْ جَنَّاتٍ وَ عُيُونٍ‌( ۲۵ ) وَ زُرُوعٍ وَ مَقَامٍ کَرِيمٍ‌( ۲۶ )

(۲۴) اور دریا کو اپنے حال پر ساکن چھوڑ کر نکل جاؤ کہ یہ لشکر غرق کیا جانے والا ہے (۲۵) یہ لوگ کتنے ہی باغات اور چشمے چھوڑ گئے (۲۶) اور کتنی ہی کھیتیاں اور عمدہ مکانات چھوڑ گئے

وَ نَعْمَةٍ کَانُوا فِيهَا فَاکِهِينَ‌( ۲۷ ) کَذٰلِکَ وَ أَوْرَثْنَاهَا قَوْماً آخَرِينَ‌( ۲۸ ) فَمَا بَکَتْ عَلَيْهِمُ السَّمَاءُ وَ

(۲۷) اور وہ نعمتیں جن میں مزے اُڑا رہے تھے (۲۸) یہی انجام ہوتا ہے اور ہم نے سب کا وارث دوسری قوم کو بنادیا (۲۹) پھر تو ان پر نہ آسمان رویا اور نہ

الْأَرْضُ وَ مَا کَانُوا مُنْظَرِينَ‌( ۲۹ ) وَ لَقَدْ نَجَّيْنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ مِنَ الْعَذَابِ الْمُهِينِ‌( ۳۰ ) مِنْ فِرْعَوْنَ إِنَّهُ کَانَ

زمین اور نہ انہیں مہلت ہی دی گئی (۳۰) اور ہم نے بنی اسرائیل کو رسوا کن عذاب سے بچالیا (۳۱) فرعون کے شر سے جو زیادتی کرنے والوں میں

عَالِياً مِنَ الْمُسْرِفِينَ‌( ۳۱ ) وَ لَقَدِ اخْتَرْنَاهُمْ عَلَى عِلْمٍ عَلَى الْعَالَمِينَ‌( ۳۲ ) وَ آتَيْنَاهُمْ مِنَ الْآيَاتِ مَا فِيهِ بَلاَءٌ

بھی سب سے اونچا تھا (۳۲) اور ہم نے بنی اسرائیل کو تمام عالمین میں سمجھ بوجھ کر انتخاب کیا ہے (۳۳) اور انہیں ایسی نشانیاں دی ہیں جن میں کھلا

مُبِينٌ‌( ۳۳ ) إِنَّ هٰؤُلاَءِ لَيَقُولُونَ‌( ۳۴ ) إِنْ هِيَ إِلاَّ مَوْتَتُنَا الْأُولَى وَ مَا نَحْنُ بِمُنْشَرِينَ‌( ۳۵ ) فَأْتُوا بِآبَائِنَا إِنْ کُنْتُمْ

ہوا امتحان پایا جاتا ہے (۳۴) بیشک یہ لوگ یہی کہتے ہیں (۳۵) کہ یہ صرف پہلی موت ہے اور بس اس کے بعد ہم اٹھائے جانے والے نہیں ہیں

(۳۶) اور اگر تم سچے ہو تو ہمارے باپ دادا کو قبروں سے اٹھا

صَادِقِينَ‌( ۳۶ ) أَ هُمْ خَيْرٌ أَمْ قَوْمُ تُبَّعٍ وَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ أَهْلَکْنَاهُمْ إِنَّهُمْ کَانُوا مُجْرِمِينَ‌( ۳۷ ) وَ مَا خَلَقْنَا

کر لے آؤ (۳۷) بھلا یہ لوگ زیادہ بہتر ہیں یا قوم تّبع اور ان سے پہلے والے افراد جنہیں ہم نے اس لئے تباہ کردیا کہ یہ سب مجرم تھے (۳۸) اور ہم نے

السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ وَ مَا بَيْنَهُمَا لاَعِبِينَ‌( ۳۸ ) مَا خَلَقْنَاهُمَا إِلاَّ بِالْحَقِّ وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۳۹ )

زمین و آسمان اور اس کی درمیانی مخلوقات کو کھیل تماشہ کرنے کے لئے نہیں پیدا کیا ہے (۳۹) ہم نے انہیں صرف حق کے ساتھ پیدا کیا ہے لیکن ان کی اکثریت اس امر سے بھی جاہل ہے

۴۹۸

إِنَّ يَوْمَ الْفَصْلِ مِيقَاتُهُمْ أَجْمَعِينَ‌( ۴۰ ) يَوْمَ لاَ يُغْنِي مَوْلًى عَنْ مَوْلًى شَيْئاً وَ لاَ هُمْ يُنْصَرُونَ‌( ۴۱ ) إِلاَّ مَنْ

(۴۰) بیشک فیصلہ کا دن ان سب کے اٹھائے جانے کا مقررہ وقت ہے (۴۱) جس دن کوئی دوست دوسرے دوست کے کام آنے والا نہیں ہے اور نہ ان کی کوئی مدد کی جائے گی (۴۲) علاوہ اس کے جس

رَحِمَ اللَّهُ إِنَّهُ هُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ‌( ۴۲ ) إِنَّ شَجَرَةَ الزَّقُّومِ‌( ۴۳ ) طَعَامُ الْأَثِيمِ‌( ۴۴ ) کَالْمُهْلِ يَغْلِي فِي الْبُطُونِ‌( ۴۵ )

پر خدا رحم کرے کہ بیشک وہ بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے (۴۳) بیشک آخرت میں ایک تھوہڑ کا درخت ہے (۴۴) جو گناہگاروں کی غذا ہے (۴۵) وہ پگھلے ہوئے تانبے کی مانند پیٹ میں جوش کھائے گا

کَغَلْيِ الْحَمِيمِ‌( ۴۶ ) خُذُوهُ فَاعْتِلُوهُ إِلَى سَوَاءِ الْجَحِيمِ‌( ۴۷ ) ثُمَّ صُبُّوا فَوْقَ رَأْسِهِ مِنْ عَذَابِ الْحَمِيمِ‌( ۴۸ )

(۴۶) جیسے گرم پانی جوش کھاتا ہے (۴۷) فرشتوں کو حکم ہوگا کہ اسے پکڑو اور بیچوں بیچ جہّنم تک لے جاؤ (۴۸) پھر اس کے سر پر کھولتے ہوئے پانی کا عذاب انڈیل دو

ذُقْ إِنَّکَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْکَرِيمُ‌( ۴۹ ) إِنَّ هٰذَا مَا کُنْتُمْ بِهِ تَمْتَرُونَ‌( ۵۰ ) إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي مَقَامٍ أَمِينٍ‌( ۵۱ ) فِي

(۴۹) کہو کہ اب اپنے کئے کا مزہ چکھو کہ تم تو بڑے صاحب عزّت اور محترم کہے جاتے تھے (۵۰) یہی وہ عذاب ہے جس میں تم شک پیدا کررہے تھے (۵۱) بیشک وہ صاحبانِ تقویٰ محفوظ مقام پر ہوں گے (۵۲) باغات

جَنَّاتٍ وَ عُيُونٍ‌( ۵۲ ) يَلْبَسُونَ مِنْ سُنْدُسٍ وَ إِسْتَبْرَقٍ مُتَقَابِلِينَ‌( ۵۳ ) کَذٰلِکَ وَ زَوَّجْنَاهُمْ بِحُورٍ عِينٍ‌( ۵۴ )

اور چشموں کے درمیان (۵۳) وہ ریشم کی باریک اور موٹی پوشاک پہنے ہوئے ایک دوسرے کے سامنے بیٹھے ہوں گے (۵۴) ایسا ہی ہوگا اور ہم بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں سے ان کے جوڑے لگادیں گے

يَدْعُونَ فِيهَا بِکُلِّ فَاکِهَةٍ آمِنِينَ‌( ۵۵ ) لاَ يَذُوقُونَ فِيهَا الْمَوْتَ إِلاَّ الْمَوْتَةَ الْأُولَى وَ وَقَاهُمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ‌( ۵۶ )

(۵۵) وہ وہاں ہر قسم کے میوے سکون کے ساتھ طلب کریں گے (۵۶) اور وہاں پہلی موت کے علاوہ کسی موت کا مزہ نہیں چکھنا ہوگا اور خدا انہیں جہّنم کے عذاب سے محفوظ رکھے گا

فَضْلاًمِنْ رَبِّکَ ذٰلِکَ هُوَالْفَوْزُالْعَظِيمُ‌( ۵۷ ) فَإِنَّمَايَسَّرْنَاهُ بِلِسَانِکَ لَعَلَّهُمْ يَتَذَکَّرُونَ‌( ۵۸ ) فَارْتَقِبْ إِنَّهُمْ مُرْتَقِبُونَ‌( ۵۹ )

(۵۷) یہ سب آپ کے پروردگار کا فضل و کرم ہے اور یہی انسان کے لئے سب سے بڑی کامیابی ہے (۵۸) پس ہم نے اس قرآن کو آپ کی زبان سے آسان کردیا ہے کہ شاید یہ لوگ نصیحت حاصل کرلیں (۵۹) پھر آپ انتظار کریں اور یہ لوگ بھی انتظار کر ہی رہے ہیں

۴۹۹

( سورة الجاثية)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

حم‌( ۱ ) تَنْزِيلُ الْکِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَکِيمِ‌( ۲ ) إِنَّ فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ لَآيَاتٍ لِلْمُؤْمِنِينَ‌( ۳ ) وَ فِي خَلْقِکُمْ

(۱)حم (۲) اس کتاب کی تنزیل اس خدا کی طرف سے ہے جو صاحبِ عزّت بھی ہے اور صاحب حکمت بھی ہے (۳) بیشک آسمانوں اور زمینوں میں صاحبانِ ایمان کے لئے بہت سی نشانیاں پائی جاتی ہیں (۴) اور خود تمہاری خلقت میں

وَمَا يَبُثُّ مِنْ دَابَّةٍ آيَاتٌ لِقَوْمٍ يُوقِنُونَ‌( ۴ ) وَ اخْتِلاَفِ اللَّيْلِ وَ النَّهَارِ وَ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنَ السَّمَاءِ مِنْ رِزْقٍ فَأَحْيَا بِهِ

بھی اور جن جانورں کو وہ پھیلاتا رہتا ہے ان میں بھی صاحبانِ یقین کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں (۵) اور رات دن کی رفت و آمد میں اور جو رزق خدا نے آسمان سے نازل کیا ہے جس کے ذریعہ سے

الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَتَصْرِيفِ الرِّيَاحِ آيَاتٌ لِقَوْمٍ يَعْقِلُونَ‌( ۵ ) تِلْکَ آيَاتُ اللَّهِ نَتْلُوهَاعَلَيْکَ بِالْحَقِّ فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَ

مردہ زمینوں کو زندہ بنایا ہے اور ہواؤں کے چلنے میں اس قوم کے لئے نشانیاں پائی جاتی ہیں جو عقل رکھنے والی ہے (۶) یہ اللہ کی آیتیں ہیں جن کی حق کے ساتھ تلاوت کی جارہی ہے تو اللہ اوراس کی آیتوں کے بعد یہ کس بات پر

اللَّهِ وَآيَاتِهِ يُؤْمِنُونَ‌( ۶ ) وَيْلٌ لِکُلِّ أَفَّاکٍ أَثِيمٍ‌( ۷ ) يَسْمَعُ آيَاتِ اللَّهِ تُتْلَى عَلَيْهِ ثُمَّ يُصِرُّ مُسْتَکْبِراً کَأَنْ لَمْ يَسْمَعْهَا

ایمان لانے والے ہیں(۷)بیشک ہر جھوٹے گنہگار کے حال پر افسوس ہے(۸)جو تلاوت کی جانے والی آیات کو سنتا ہے اور پھر اکڑ جاتا ہے جیسے سنا ہی نہیں

فَبَشِّرْهُ بِعَذَابٍ أَلِيمٍ‌( ۸ ) وَإِذَا عَلِمَ مِنْ آيَاتِنَا شَيْئاً اتَّخَذَهَا هُزُواً أُولٰئِکَ لَهُمْ عَذَابٌ مُهِينٌ‌( ۹ ) مِنْ وَرَائِهِمْ جَهَنَّمُ وَ لاَ

ہے تو اسے دردناک عذاب کی بشارت دیدیجئے (۹) اور اسے جب بھی ہماری کسی نشانی کا علم ہوتا ہے تو اس کا مذاق اڑاتا ہے بیشک یہی وہ لوگ ہیں جن کے لئے رسوا کن عذاب ہے (۱۰) ان کے پیچھے جہنّم ہے اور انہوں نے جو کچھ کمایا ہے

يُغْنِي عَنْهُمْ مَا کَسَبُوا شَيْئاً وَلاَمَا اتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ أَوْلِيَاءَ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ‌( ۱۰ ) هٰذَا هُدًى وَالَّذِينَ کَفَرُوا

اور جن لوگوں کو خدا کو چھوڑ کر سرپرست بنایا ہے کوئی کام آنے والا نہیں ہے اور ان کے لئے بہت بڑا عذاب ہے (۱۱) یہ قرآن ایک ہدایت ہے اور جن لوگوں نے آیا خدا کا انکار کیا ہے

بِآيَاتِ رَبِّهِمْ لَهُمْ عَذَابٌ مِنْ رِجْزٍ أَلِيمٌ‌( ۱۱ ) اللَّهُ الَّذِي سَخَّرَ لَکُمُ الْبَحْرَلِتَجْرِيَ الْفُلْکُ فِيهِ بِأَمْرِهِ وَلِتَبْتَغُوا مِنْ فَضْلِهِ

ان کے لئے سخت قسم کا دردناک عذاب ہوگا (۱۲) اللہ ہی نے تمہارے لئے دریا کو مسخّر کیا ہے کہ اس کے حکم سے کشتیاں چل سکیں اور تم اس کے فضل و کرم کو تلاش کرسکو اور شاید

وَلَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ‌( ۱۲ ) وَسَخَّرَ لَکُمْ مَافِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعاًمِنْهُ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَکَّرُونَ‌( ۱۳ )

اس کا شکریہ بھی ادا کرسکو (۱۳) اور اسی نے تمہارے لئے زمین و آسمان کی تمام چیزوں کو مسخر کردیا ہے بیشک اس میں غور و فکر کرنے والی قوم کے لئے نشانیاں پائی جاتی ہیں

۵۰۰

قُلْ لِلَّذِينَ آمَنُوا يَغْفِرُوا لِلَّذِينَ لاَ يَرْجُونَ أَيَّامَ اللَّهِ لِيَجْزِيَ قَوْماً بِمَا کَانُوا يَکْسِبُونَ‌( ۱۴ ) مَنْ عَمِلَ صَالِحاً

(۱۴) آپ صاحبانِ ایمان سے کہہ دیں کہ وہ خدائی دنوں کی توقع نہ رکھنے والوں سے درگزر کریں تاکہ خدا قوم کو ان کے اعمال کا مکمل بدلہ دے سکے

(۱۵) جو نیک کام کرے گا

فَلِنَفْسِهِ وَ مَنْ أَسَاءَ فَعَلَيْهَا ثُمَّ إِلَى رَبِّکُمْ تُرْجَعُونَ‌( ۱۵ ) وَ لَقَدْ آتَيْنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ الْکِتَابَ وَ الْحُکْمَ وَ النُّبُوَّةَ وَ

وہ اپنے فائدہ کے لئے کرے گا اور جو برائی کرے گا وہ اپنے ہی نقصان کے لئے کرے گا اس کے بعد تم سب پروردگار کی طرف پلٹائے جاؤ گے (۱۶) اور یقینا ہم نے بنی اسرائیل کو کتابً حکومت اور نبوت عطا کی ہے اور

رَزَقْنَاهُمْ مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَ فَضَّلْنَاهُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ‌( ۱۶ ) وَ آتَيْنَاهُمْ بَيِّنَاتٍ مِنَ الْأَمْرِ فَمَا اخْتَلَفُوا إِلاَّ مِنْ بَعْدِ

انہیں پاکیزہ رزق دیا ہے اور انہیں تمام عالمین پر فضیلت دی ہے (۱۷) اور انہیں اپنے امر کی کھلی ہوئی نشانیاں عطا کی ہیں پھر ان لوگوں نے علم آنے کے بعد آپس کی ضد میں اختلاف کیا

مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْياً بَيْنَهُمْ إِنَّ رَبَّکَ يَقْضِي بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا کَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ‌( ۱۷ ) ثُمَّ جَعَلْنَاکَ

تو یقینا تمہارا پروردگار روزِ قیامت ان کے درمیان ان تمام باتوں کا فیصلہ کردے گا جن میں یہ اختلاف کرتے رہے ہیں (۱۸) پھر ہم نے آپ کو اپنے

عَلَى شَرِيعَةٍ مِنَ الْأَمْرِ فَاتَّبِعْهَا وَ لاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءَ الَّذِينَ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۱۸ ) إِنَّهُمْ لَنْ يُغْنُوا عَنْکَ مِنَ اللَّهِ شَيْئاً وَ

حکم کے واضح راستہ پر لگادیا لہٰذا آپ اسی کا اتباع کریں اور خبرار جاہلوں کی خواہشات کا اتباع نہ کریں (۱۹) یہ لوگ خدا کے مقابلہ میں ذرہ برابر کام آنے والے نہیں ہیں اور

إِنَّ الظَّالِمِينَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ وَ اللَّهُ وَلِيُّ الْمُتَّقِينَ‌( ۱۹ ) هٰذَا بَصَائِرُ لِلنَّاسِ وَ هُدًى وَ رَحْمَةٌ لِقَوْمٍ يُوقِنُونَ‌( ۲۰ )

ظالمین آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں تو اللہ صاحبانِ تقویٰ کا سرپرست ہے (۲۰) یہ لوگوں کے لئے روشنی کا مجموعہ اور یقین کرنے والی قوم کے لئے ہدایت اور رحمت ہے

أَمْ حَسِبَ الَّذِينَ اجْتَرَحُوا السَّيِّئَاتِ أَنْ نَجْعَلَهُمْ کَالَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَوَاءً مَحْيَاهُمْ وَ مَمَاتُهُمْ سَاءَ

(۲۱) کیا برائی اختیار کرلینے والوں نے یہ خیال کرلیا ہے کہ ہم انہیں ایمان لانے والوں اور نیک عمل کرنے والوں کے برابر قرار دے دیں گے کہ سب کی موت و حیات ایک جیسی ہو یہ ان لوگوں نے نہایت بدترین

مَا يَحْکُمُونَ‌( ۲۱ ) وَ خَلَقَ اللَّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ وَ لِتُجْزَى کُلُّ نَفْسٍ بِمَا کَسَبَتْ وَ هُمْ لاَ يُظْلَمُونَ‌( ۲۲ )

فیصلہ کیا ہے (۲۲) اور اللہ نے آسمان و زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا ہے اور اس لئے بھی کہ ہر نفس کو اس کے اعمال کا بدلہ دیا جاسکے اور یہاں کسی پر ظلم نہیں کیا جائے گا

۵۰۱

أَفَرَأَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلٰهَهُ هَوَاهُ وَأَضَلَّهُ اللَّهُ عَلَى عِلْمٍ وَخَتَمَ عَلَى سَمْعِهِ وَقَلْبِهِ وَجَعَلَ عَلَى بَصَرِهِ غِشَاوَةً فَمَنْ يَهْدِيهِ مِنْ

(۲۳) کیا آپ نے اس شخص کو بھی دیکھا ہے جس نے اپنی خواہش ہی کو خدا بنالیا ہے اور خدا نے اسی حالت کو دیکھ کر اسے گمراہی میں چھوڑ دیا ہے اور اس کے کان اور دل پر مہر لگادی ہے اور اس کی آنکھ پر پردے پڑے ہوئے ہیں اور خدا کے بعد کون ہدایت کرسکتا ہے

بَعْدِ اللَّهِ أَفَلاَ تَذَکَّرُونَ‌( ۲۳ ) وَقَالُوا مَا هِيَ إِلاَّحَيَاتُنَا الدُّنْيَا نَمُوتُ وَنَحْيَا وَمَا يُهْلِکُنَا إِلاَّ الدَّهْرُوَمَا لَهُمْ بِذٰلِکَ مِنْ عِلْمٍ

کیا تم اتنا بھی غور نہیں کرتے ہو (۲۴) اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ صرف زندگانی دنیا ہے اسی میں مرتے ہیں اور جیتے ہیں اور زمانہ ہی ہم کو ہلاک کردیتا ہے اور انہیں اس بات کا کوئی علم نہیں ہے کہ

إِنْ هُمْ إِلاَّيَظُنُّونَ‌( ۲۴ ) وَإِذَا تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَابَيِّنَاتٍ مَاکَانَ حُجَّتَهُمْ إِلاَّأَنْ قَالُوا ائْتُوابِآبَائِنَاإِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۲۵ )

یہ صرف ان کے خیالات ہیں اور بس (۲۵) اور جب ان کے سامنے ہماری کھلی ہوئی آیات کی تلاوت ہوتی ہے تو ان کی دلیل صرف یہ ہوتی ہے کہ اگر تم سچے ہو تو ہمارے باپ دادا کو زندہ کرکے لے آؤ

قُلِ اللَّهُ يُحْيِيکُمْ ثُمَّ يُمِيتُکُمْ ثُمَّ يَجْمَعُکُمْ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لاَ رَيْبَ فِيهِ وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۲۶ ) وَ لِلَّهِ

(۲۶) آپ کہہ دیجئے کہ خدا ہی تم کو بھی زندہ رکھے ہے پھر ایک دن موت دے گا اور آخر میں سب کو روز قیامت جمع کرے گا اور اس میں کوئی شک نہیں ہے لیکن اکثر لوگ اس بات کو بھی نہیں سمجھتے ہیں (۲۷) اور اللہ ہی

مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَيَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ يَوْمَئِذٍ يَخْسَرُالْمُبْطِلُونَ‌( ۲۷ ) وَ تَرَى کُلَّ أُمَّةٍ جَاثِيَةً کُلُّ أُمَّةٍ تُدْعَى إِلَى

کے لئے زمین و آسمان کا ملک ہے اور جس دن قیامت قائم ہوگی اس دن اہل باطل کو واقعا خسارہ ہوگا (۲۸) اور آپ ہر قوم کو گھٹنے کے بل بیٹھا ہوا دیکھیں گے اور سب کو ان کے نامئہ اعمال کی طرف

کِتَابِهَا الْيَوْمَ تُجْزَوْنَ مَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۲۸ ) هٰذَا کِتَابُنَا يَنْطِقُ عَلَيْکُمْ بِالْحَقِّ إِنَّا کُنَّانَسْتَنْسِخُ مَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۲۹ )

بلایا جائے گا کہ آج تمہیں تمہارے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا (۲۹) یہ ہماری کتاب (نامئہ اعمال) ہے جو حق کے ساتھ بولتی ہے اور ہم اس میں تمہارے اعمال کو برابر لکھوا رہے تھے

فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَيُدْخِلُهُمْ رَبُّهُمْ فِي رَحْمَتِهِ ذٰلِکَ هُوَ الْفَوْزُ الْمُبِينُ‌( ۳۰ ) وَأَمَّا الَّذِينَ کَفَرُوا أَفَلَمْ

(۳۰) اب جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال کئے انہیں پروردگار اپنی رحمت میں داخل کرلے گا کہ یہی سب سے نمایاں کامیابی ہے (۳۱) اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا تو کیا

تَکُنْ آيَاتِي تُتْلَى عَلَيْکُمْ فَاسْتَکْبَرْتُمْ وَ کُنْتُمْ قَوْماً مُجْرِمِينَ‌( ۳۱ ) وَ إِذَا قِيلَ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَ السَّاعَةُ لاَ رَيْبَ

تمہارے سامنے ہماری آیات کی تلاوت نہیں ہورہی تھی لیکن تم نے اکڑ سے کام لیا اور بیشک تم ایک مجرم قوم تھے (۳۲) اور جب یہ کہا گیا کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے اور قیامت میں کوئی شک نہیں ہے

فِيهَا قُلْتُمْ مَا نَدْرِي مَا السَّاعَةُ إِنْ نَظُنُّ إِلاَّ ظَنّاً وَ مَا نَحْنُ بِمُسْتَيْقِنِينَ‌( ۳۲ )

تو تم نے کہہ دیا کہ ہم تو قیامت نہیں جانتے ہیں ہم اسے ایک خیالی بات سمجھتے ہیں اور ہم اس کا یقین کرنے والے نہیں ہیں

۵۰۲

وَ بَدَا لَهُمْ سَيِّئَاتُ مَا عَمِلُوا وَ حَاقَ بِهِمْ مَا کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۳۳ ) وَ قِيلَ الْيَوْمَ نَنْسَاکُمْ کَمَا نَسِيتُمْ لِقَاءَ

(۳۳) اور ان کے لئے ان کے اعمال کی برائیاں ثابت ہوگئیں اور انہیں اسی عذاب نے گھیر لیا جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے (۳۴) اور ان سے کہا گیا کہ ہم تمہیں آج اسی طرح نظر انداز کردیں گے جس طرح تم نے

يَوْمِکُمْ هٰذَا وَ مَأْوَاکُمُ النَّارُ وَ مَا لَکُمْ مِنْ نَاصِرِينَ‌( ۳۴ ) ذٰلِکُمْ بِأَنَّکُمُ اتَّخَذْتُمْ آيَاتِ اللَّهِ هُزُواً وَ غَرَّتْکُمُ الْحَيَاةُ

آج کے دن کی ملاقات کو بھلادیا تھا اور تم سب کا انجام جہّنم ہے اور تمہارا کوئی مددگار نہیں ہے (۳۵) یہ سب اس لئے ہے کہ تم نے آیات الہٰی کا مذاق بنایا تھا اور تمہیں زندگانی

الدُّنْيَا فَالْيَوْمَ لاَ يُخْرَجُونَ مِنْهَا وَ لاَ هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ‌( ۳۵ ) فَلِلَّهِ الْحَمْدُ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَ رَبِّ الْأَرْضِ رَبِّ

دنیا نے دھوکے میں رکھا تھا تو آج یہ لوگ عذاب سے باہرنہیں نکالے جائیں گے اور انہیں معافی مانگنے کا موقع بھی نہیں دیا جائے گا (۳۶) ساری حمد اسی خدا کے لئے ہے جو آسمان و زمین اور تمام

الْعَالَمِينَ‌( ۳۶ ) وَ لَهُ الْکِبْرِيَاءُ فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۳۷ )

عالمین کا پروردگار اور مالک ہے (۳۷) اسی کے لئے آسمان و زمین میں بزرگی اور کبریائی ہے اور وہی صاحبِ عزّت اور حکمت والا ہے

( سورة الأحقاف)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

حم‌( ۱ ) تَنْزِيلُ الْکِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَکِيمِ‌( ۲ ) مَا خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ وَ مَا بَيْنَهُمَا إِلاَّ بِالْحَقِّ وَ

(۱)حم (۲) یہ خدائے عزیز و حکیم کی نازل کی ہوئی کتاب ہے (۳) ہم نے آسمان و زمین اور ان کے درمیان کی تمام مخلوقات کو حق کے ساتھ اور

أَجَلٍ مُسَمًّى وَ الَّذِينَ کَفَرُوا عَمَّا أُنْذِرُوا مُعْرِضُونَ‌( ۳ ) قُلْ أَ رَأَيْتُمْ مَا تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ أَرُونِي مَا ذَا خَلَقُوا

ایک مقررہ مدّت کے ساتھ پیدا کیا ہے اور جن لوگوں نے کفر اختیار کرلیا وہ ان باتوں سے کنارہ کش ہوگئے ہیں جن سے انہیں ڈرایا گیا ہے (۴) تو آپ کہہ دیں کہ کیا تم نے ان لوگوں کو دیکھا ہے جنہیں خدا کو چھوڑ کر پکارتے ہو ذ را مجھے بھی دکھلاؤ کہ

مِنَ الْأَرْضِ أَمْ لَهُمْ شِرْکٌ فِي السَّمَاوَاتِ ائْتُونِي بِکِتَابٍ مِنْ قَبْلِ هٰذَا أَوْ أَثَارَةٍ مِنْ عِلْمٍ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۴ ) وَ

انہوں نے زمین میں کیا پیدا کیا ہے یا ان کی آسمان میں کیا شرکت ہے - پھر اگر تم سچے ہو تو اس سے پہلے کی کوئی کتاب یا علم کا کوئی بقیہ ہمارے سامنے پیش کرو (۵) اور اس

مَنْ أَضَلُّ مِمَّنْ يَدْعُو مِنْ دُونِ اللَّهِ مَنْ لاَ يَسْتَجِيبُ لَهُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَ هُمْ عَنْ دُعَائِهِمْ غَافِلُونَ‌( ۵ )

سےزیادہ گمراہ کون ہے جو خدا کو چھوڑ کر ان کو پکارتا ہےجو قیامت تک اس کی آواز کا جواب نہیں دے سکتے ہیں اور ان کی آواز کی طرف سے غافل بھی ہیں

۵۰۳

وَ إِذَا حُشِرَ النَّاسُ کَانُوا لَهُمْ أَعْدَاءً وَ کَانُوا بِعِبَادَتِهِمْ کَافِرِينَ‌( ۶ ) وَ إِذَا تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالَ الَّذِينَ

(۶) اور جب سارے لوگ قیامت میں محشور ہوں گے تو یہ معبود ان کے دشمن ہوجائیں گے اور ان کی عبادت کا انکار کرنے لگیں گے (۷) اور جب ان کے سامنے ہماری روشن آیات کی تلاوت کی جاتی ہے تو

کَفَرُوا لِلْحَقِّ لَمَّا جَاءَهُمْ هٰذَا سِحْرٌ مُبِينٌ‌( ۷ ) أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ قُلْ إِنِ افْتَرَيْتُهُ فَلاَ تَمْلِکُونَ لِي مِنَ اللَّهِ شَيْئاً

یہ کفار حق کے آنے کے بعد اس کے بارے میں یہی کہتے ہیں کہ یہ کِھلا ہوا جادو ہے (۸) تو کیا یہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ رسول نے افترا کیا ہے تو آپ کہہ دیجئے کہ اگر میں نے افترا کیا ہے تو تم میرے کام آنے والے نہیں ہو

هُوَ أَعْلَمُ بِمَا تُفِيضُونَ فِيهِ کَفَى بِهِ شَهِيداً بَيْنِي وَ بَيْنَکُمْ وَ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ( ۸ ) قُلْ مَا کُنْتُ بِدْعاً مِنَ

اور خدا خوب جانتا ہے کہ تم اس کے بارے میں کیا کیا باتیں کرتے ہو اور میرے اور تمہارے درمیان گواہی کے لئے وہی کافی ہے اور وہی بہت بخشنے والا اور مہربان ہے (۹) آپ کہہ دیجئے کہ میں کوئی نئے قسم کا

الرُّسُلِ وَ مَا أَدْرِي مَا يُفْعَلُ بِي وَ لاَ بِکُمْ إِنْ أَتَّبِعُ إِلاَّ مَا يُوحَى إِلَيَّ وَ مَا أَنَا إِلاَّ نَذِيرٌ مُبِينٌ‌( ۹ ) قُلْ أَ رَأَيْتُمْ إِنْ

رسول نہیں ہوں اور مجھے نہیں معلوم کہ میرے اور تمہارے ساتھ کیا برتاؤ کیا جائے گا میں تو صرف وحی الہٰی کا اتباع کرتا ہوں اور صرف واضح طور پر عذاب الٰہی سے ڈرانے والا ہوں (۱۰) کہہ دیجئے کہ تمہارا کیا خیال ہے

کَانَ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ وَ کَفَرْتُمْ بِهِ وَ شَهِدَ شَاهِدٌ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى مِثْلِهِ فَآمَنَ وَ اسْتَکْبَرْتُمْ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي

اگر یہ قرآن اللہ کی طرف سے ہے اور تم نے اس کا انکار کردیا جب کہ بنی اسرائیل کاایک گواہ ایسی ہی بات کی گواہی دے چکا ہے اور وہ ایمان بھی لایا ہے اور پھر بھی تم نے غرور سے کام لیا ہے بیشک اللہ

الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ‌( ۱۰ ) وَ قَالَ الَّذِينَ کَفَرُوا لِلَّذِينَ آمَنُوا لَوْ کَانَ خَيْراً مَا سَبَقُونَا إِلَيْهِ وَ إِذْ لَمْ يَهْتَدُوا بِهِ

ظالمین کی ہدایت کرنے والا نہیں ہے (۱۱) اور یہ کفار ایمان والوں سے کہتے ہیں کہ اگر یہ دین بہتر ہوتا تو یہ لوگ ہم سے آگے اس کی طرف نہ دوڑ پڑتے اور جب ان لوگوں نے خود ہدایت نہیں حاصل کی

فَسَيَقُولُونَ هٰذَا إِفْکٌ قَدِيمٌ‌( ۱۱ ) وَ مِنْ قَبْلِهِ کِتَابُ مُوسَى إِمَاماً وَ رَحْمَةً وَ هٰذَا کِتَابٌ مُصَدِّقٌ لِسَاناً عَرَبِيّاً لِيُنْذِرَ

تو اب کہتے ہیں کہ یہ بہت پرانا جھوٹ ہے (۱۲) اور اس سے پہلے موسٰی علیہ السّلام کی کتاب تھی جو رہنما اور رحمت تھی اور یہ کتاب عربی زبان میں سب کی تصدیق کرنے والی ہے

الَّذِينَ ظَلَمُوا وَبُشْرَى لِلْمُحْسِنِينَ‌( ۱۲ ) إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا فَلاَخَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ‌( ۱۳ )

تاکہ ظلم کرنے والوں کو عذاب الہٰی سے ڈرائے اور یہ نیک کرداروں کے لئے مجسمئہ بشارت ہے (۱۳) بیشک جن لوگوں نے اللہ کو اپنا رب کہا اور اسی پر جمے رہے ان کے لئے نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ رنجیدہ ہونے والے ہیں

۵۰۴

أُولٰئِکَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ خَالِدِينَ فِيهَا جَزَاءً بِمَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۱۴ ) وَوَصَّيْنَا الْإِنْسَانَ بِوَالِدَيْهِ إِحْسَاناً حَمَلَتْهُ أُمُّهُ کُرْهاً

(۱۴) یہی لوگ درحقیقت جنّت والے ہیں اور اسی میں ہمیشہ رہنے والے ہیں کہ یہی ان کے اعمال کی حقیقی جزا ہے (۱۵) اور ہم نے انسان کو اس کے ماں باپ کے ساتھ نیک برتاؤ کرنے کی نصیحت کی کہ اس کی ماں نے بڑے رنج کے ساتھ اسے شکم میں رکھا ہے

وَوَضَعَتْهُ کُرْهاً وَحَمْلُهُ وَفِصَالُهُ ثَلاَثُونَ شَهْراًحَتَّى إِذَابَلَغَ أَشُدَّهُ وَبَلَغَ أَرْبَعِينَ سَنَةً قَالَ رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْکُرَ نِعْمَتَکَ

اور پھر بڑی تکلیف کے ساتھ پیدا کیا ہے اور اس کے حمل اور دودھ بڑھائی کا کل زمانہ تیس مہینے کا ہے یہاں تک کہ جب وہ توانائی کو پہنچ گیا اور چالیس برس کا ہوگیا تو اس نے دعا کی کہ پروردگار مجھے توفیق دے کہ میں تیری اس نعمت کا شکریہ

الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَى وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحاًتَرْضَاهُ وَأَصْلِحْ لِي فِي ذُرِّيَّتِي إِنِّي تُبْتُ إِلَيْکَ وَإِنِّي مِنَ الْمُسْلِمِينَ‌( ۱۵ )

ادا کروں جو تو نے مجھے اور میرے والدین کو عطا کی ہے اور ایسا نیک عمل کروں کہ تو راضی ہوجائے اور میری ذریت میں بھی صلاح و تقویٰ قرار دے کہ میں تیری ہی طرف متوجہ ہوں اور تیرے فرمانبردار بندوں میں ہوں

أُولٰئِکَ الَّذِينَ نَتَقَبَّلُ عَنْهُمْ أَحْسَنَ مَا عَمِلُوا وَنَتَجَاوَزُ عَنْ سَيِّئَاتِهِمْ فِي أَصْحَابِ الْجَنَّةِ وَعْدَ الصِّدْقِ الَّذِي کَانُوا

(۱۶) یہی وہ لوگ ہیں جن کے بہترین اعمال کو ہم قبول کرتے ہیں اور ان کی برائیوں سے درگزر کرتے ہیں یہ اصحاب جنّت میں ہیں اور یہ خدا کا وہ وعدہ ہے جو ان سے

يُوعَدُونَ‌( ۱۶ ) وَالَّذِي قَالَ لِوَالِدَيْهِ أُفٍّ لَکُمَا أَتَعِدَانِنِي أَنْ أُخْرَجَ وَ قَدْ خَلَتِ الْقُرُونُ مِنْ قَبْلِي وَ هُمَا يَسْتَغِيثَانِ اللَّهَ

برابر کیا جارہا تھا (۱۷) اور جس نے اپنے ماں باپ سے یہ کہا کہ تمہارے لئے حیف ہے کہ تم مجھے اس بات سے ڈراتے ہو کہ میں دوبارہ قبر سے نکالا جاؤں گا حالانکہ مجھ سے پہلے بہت سی قومیں گزر چکی ہیں اور وہ دونوں فریاد کررہے تھے کہ

وَيْلَکَ آمِنْ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ فَيَقُولُ مَا هٰذَا إِلاَّ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ‌( ۱۷ ) أُولٰئِکَ الَّذِينَ حَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ فِي أُمَمٍ قَدْ

یہ بڑی افسوس ناک بات ہے بیٹا ایمان لے آ - خدا کا وعدہ بالکل سچا ہے تو کہنے لگا کہ یہ سب پرانے لوگوں کے افسانے ہیں (۱۸) یہی وہ لوگ ہیں جن پر عذاب ثابت ہوچکا ہے ان امّتوں میں

خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِمْ مِنَ الْجِنِّ وَ الْإِنْسِ إِنَّهُمْ کَانُوا خَاسِرِينَ‌( ۱۸ ) وَلِکُلٍّ دَرَجَاتٌ مِمَّا عَمِلُوا وَ لِيُوَفِّيَهُمْ أَعْمَالَهُمْ وَ هُمْ

جو انسان و جّنات میں ان سے پہلے گزر چکی ہیں کہ بیشک یہ سب گھاٹے میں رہنے والے ہیں (۱۹) اور ہر ایک کے لئے اس کے اعمال کے مطابق درجات ہوں گے اور یہ اس لئے کہ خدا ان کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیدے اور ان پر کسی

لاَ يُظْلَمُونَ‌( ۱۹ ) وَ يَوْمَ يُعْرَضُ الَّذِينَ کَفَرُوا عَلَى النَّارِ أَذْهَبْتُمْ طَيِّبَاتِکُمْ فِي حَيَاتِکُمُ الدُّنْيَا وَ اسْتَمْتَعْتُمْ بِهَا

طرح کا ظلم نہیں کیا جائے گا (۲۰) اور جس دن کفار کو جہنمّ کے سامنے پیش کیا جائے گا کہ تم نے اپنے سارے مزے دنیاہی کی زندگی میں لے لئے اور وہاں آرام کرلیا تو آج ذلّت

فَالْيَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُونِ بِمَا کُنْتُمْ تَسْتَکْبِرُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَ بِمَا کُنْتُمْ تَفْسُقُونَ‌( ۲۰ )

کے عذاب کی سزادی جائے گی کہ تم روئے زمین میں بلاوجہ اکڑ رہے تھے اور اپنے پروردگار کے احکام کی نافرمانی کررہے تھے

۵۰۵

وَ اذْکُرْ أَخَا عَادٍ إِذْ أَنْذَرَ قَوْمَهُ بِالْأَحْقَافِ وَ قَدْ خَلَتِ النُّذُرُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَ مِنْ خَلْفِهِ أَلاَّ تَعْبُدُوا إِلاَّ اللَّهَ إِنِّي

(۲۱) اور قوم عاد کے بھائی ہود کو یاد کیجئے کہ انہوں نے اپنی قوم کو احقاف میں ڈرایا اور ان کے قبل و بعد بہت سے پیغمبرعلیہ السّلام گزر چکے ہیں کہ خبردار اللہ کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرو میں

أَخَافُ عَلَيْکُمْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ‌( ۲۱ ) قَالُوا أَجِئْتَنَا لِتَأْفِکَنَا عَنْ آلِهَتِنَا فَأْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا إِنْ کُنْتَ مِنَ الصَّادِقِينَ‌( ۲۲ )

تمہارے بارے میں ایک بڑے سخت دن کے عذاب سے خوفزدہ ہوں (۲۲) ان لوگوں نے کہا کہ کیا تم اسی لئے آئے ہو کہ ہمیں ہمارے خداؤں سے منحرف کردو تو اس عذاب کو لے آؤ جس سے ہمیں ڈرا رہے ہو اگر اپنی بات میں سچے ہو

قَالَ إِنَّمَا الْعِلْمُ عِنْدَ اللَّهِ وَ أُبَلِّغُکُمْ مَا أُرْسِلْتُ بِهِ وَ لٰکِنِّي أَرَاکُمْ قَوْماً تَجْهَلُونَ‌( ۲۳ ) فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضاً مُسْتَقْبِلَ

(۲۳) انہوں نے کہا کہ علم تو بس خدا کے پاس ہے اور میں اسی کے پیغام کو پہنچادیتا ہوں جو میرے حوالے کیا گیا ہے لیکن میں تمہیں بہرحال جاہل قوم سمجھ رہا ہوں (۲۴) اس کے بعد جب ان لوگوں نے بادل کو دیکھا کہ ان کی وادیوں کی طرف چلا آرہا ہے

أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هٰذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا بَلْ هُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُمْ بِهِ رِيحٌ فِيهَا عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۲۴ ) تُدَمِّرُ کُلَّ شَيْ‌ءٍ بِأَمْرِ

تو کہنے لگے کہ یہ بادل ہمارے اوپر برسنے والا ہے.... حالانکہ یہ وہی عذاب ہے جس کی تمہیں جلدی تھی یہ وہی ہوا ہے جس کے اندر دردناک عذاب ہے

(۲۵) یہ حکم خدا سے ہر شے کو تباہ و برباد کردے گی.

رَبِّهَا فَأَصْبَحُوا لاَ يُرَى إِلاَّ مَسَاکِنُهُمْ کَذٰلِکَ نَجْزِي الْقَوْمَ الْمُجْرِمِينَ‌( ۲۵ ) وَ لَقَدْ مَکَّنَّاهُمْ فِيمَا إِنْ مَکَّنَّاکُمْ

نتیجہ یہ ہوا کہ سوائے مکانات کے کچھ نہ نظر آیا اور ہم اسی طرح مجرم قوم کو سزا دیا کرتے ہیں (۲۶) اور یقینا ہم نے ان کو وہ اختیارات دیئے تھے جو تم کو نہیں دیئے ہیں

فِيهِ وَ جَعَلْنَا لَهُمْ سَمْعاً وَ أَبْصَاراً وَ أَفْئِدَةً فَمَا أَغْنَى عَنْهُمْ سَمْعُهُمْ وَ لاَ أَبْصَارُهُمْ وَ لاَ أَفْئِدَتُهُمْ مِنْ شَيْ‌ءٍ إِذْ

اور ان کے لئے کان, آنکھ, دل سب قرار دیئے تھے لیکن نہ انہیں کانوں نے کوئی فائدہ پہنچایا اور نہ آنکھوں اور دلوں نے کہ وہ آیات الٰہی کا انکار کرنے

کَانُوا يَجْحَدُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَ حَاقَ بِهِمْ مَا کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۲۶ ) وَ لَقَدْ أَهْلَکْنَا مَا حَوْلَکُمْ مِنَ الْقُرَى وَ

والے افراد تھے اور انہیں عذاب نے گھیر لیا جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے (۲۷) اور یقینا ہم نے تمہارے گرد بہت سی بستیوں کو تباہ کردیا ہے اور اپنی

صَرَّفْنَا الْآيَاتِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ‌( ۲۷ ) فَلَوْ لاَ نَصَرَهُمُ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ قُرْبَاناً آلِهَةً بَلْ ضَلُّوا عَنْهُمْ وَ

نشانیوں کو پلٹ پلٹ کر دکھلایا ہے کہ شاید یہ حق کی طرف واپس آجائیں (۲۸) تو وہ لوگ ان کے کام کیوں نہیں آئے جن کو انہوں نے خدا کو چھوڑ کر وسیلہ تقرب کے طور پر خدا بنالیا تھا بلکہ وہ تو غائب ہی ہوگئے اور یہ ان لوگوں کا

ذٰلِکَ إِفْکُهُمْ وَ مَا کَانُوا يَفْتَرُونَ‌( ۲۸ )

وہ جھوٹ اور افترا ہے جو وہ برابر تیار کیا کرتے تھے

۵۰۶

وَ إِذْ صَرَفْنَا إِلَيْکَ نَفَراً مِنَ الْجِنِّ يَسْتَمِعُونَ الْقُرْآنَ فَلَمَّا حَضَرُوهُ قَالُوا أَنْصِتُوا فَلَمَّا قُضِيَ وَلَّوْا إِلَى قَوْمِهِمْ

(۲۹) اور جب ہم نے جنات میں سے ایک گروہ کو آپ کی طرف متوجہ کیا کہ قرآن سنیں تو جب وہ حاضر ہوئے تو آپس میں کہنے لگے کہ خاموشی سے سنو پھر جب تلاوت تمام ہوگئی تو فورا پلٹ کر اپنی قوم کی طرف

مُنْذِرِينَ‌( ۲۹ ) قَالُوا يَا قَوْمَنَا إِنَّا سَمِعْنَا کِتَاباً أُنْزِلَ مِنْ بَعْدِ مُوسَى مُصَدِّقاً لِمَا بَيْنَ يَدَيْهِ يَهْدِي إِلَى الْحَقِّ وَ إِلَى

ڈرانے والے بن کر آگئے (۳۰) کہنے لگے کہ اے قوم والو ہم نے ایک کتاب کو سنا ہے جو موسٰی علیہ السّلام کے بعد نازل ہوئی ہے یہ اپنے پہلے والی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے اور حق و انصاف اور

طَرِيقٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۳۰ ) يَا قَوْمَنَا أَجِيبُوا دَاعِيَ اللَّهِ وَ آمِنُوا بِهِ يَغْفِرْ لَکُمْ مِنْ ذُنُوبِکُمْ وَ يُجِرْکُمْ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ‌( ۳۱ )

سیدھے راستہ کی طرف ہدایت کرنے والی ہے (۳۱) قوم والو اللہ کی طرف دعوت دینے والے کی آواز پر لبیک کہو اور اس پر ایمان لے آؤ تاکہ اللہ تمہارے گناہوں کو بخش دے اور تمہیں دردناک عذاب سے پناہ دے دے

وَ مَنْ لاَ يُجِبْ دَاعِيَ اللَّهِ فَلَيْسَ بِمُعْجِزٍ فِي الْأَرْضِ وَ لَيْسَ لَهُ مِنْ دُونِهِ أَوْلِيَاءُ أُولٰئِکَ فِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۳۲ )

(۳۲) اور جو بھی داعی الٰہی کی آواز پر لبیک نہیں کہے گا وہ روئے زمین پر خدا کو عاجز نہیں کرسکتا ہے اور اس کے لئے خدا کے علاوہ کوئی سرپرست بھی نہیں ہے بیشک یہ لوگ کھلی ہوئی گمراہی میں مبتلا ہیں

أَ وَ لَمْ يَرَوْا أَنَّ اللَّهَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ وَ لَمْ يَعْيَ بِخَلْقِهِنَّ بِقَادِرٍ عَلَى أَنْ يُحْيِيَ الْمَوْتَى بَلَى إِنَّهُ

(۳۳) کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ جس خدا نے آسمان و زمین کو پیدا کیا ہے اور وہ ان کی تخلیق سے عاجز نہیں تھا وہ اس بات پر بھی قادر ہے کہ مردوں کو زندہ کردے کہ یقینا

عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۳۳ ) وَ يَوْمَ يُعْرَضُ الَّذِينَ کَفَرُوا عَلَى النَّارِ أَ لَيْسَ هٰذَا بِالْحَقِّ قَالُوا بَلَى وَ رَبِّنَا قَالَ

وہ ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے (۳۴) اور جس دن یہ کفاّر جہّنم کے سامنے پیش کئے جائیں گے کہ کیا یہ حق نہیں ہے تو سب کہیں گے کہ بیشک پروردگار کی قسم یہ سب حق ہے تو ارشاد ہوگا کہ

فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا کُنْتُمْ تَکْفُرُونَ‌( ۳۴ ) فَاصْبِرْ کَمَا صَبَرَ أُولُوا الْعَزْمِ مِنَ الرُّسُلِ وَ لاَ تَسْتَعْجِلْ لَهُمْ کَأَنَّهُمْ يَوْمَ

اب عذاب کا مزہ چکھو کہ تم پہلے اس کا انکار کررہے تھے (۳۵) پیغمبر آپ اسی طرح صبر کریں جس طرح پہلے کے صاحبان عزم رسولوں نے صبر کیا ہے اور عذاب کے لئے جلدی نہ کریں یہ لوگ جس دن بھی اس عذاب کو دیکھیں گے جس سے ڈرایا جارہا ہے

يَرَوْنَ مَا يُوعَدُونَ لَمْ يَلْبَثُوا إِلاَّ سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ بَلاَغٌ فَهَلْ يُهْلَکُ إِلاَّ الْقَوْمُ الْفَاسِقُونَ‌( ۳۵ )

تو ایسا محسوس کریں گے جیسے دنیا میں ایک دن کی ایک گھڑی ہی ٹہرے ہیں یہ قرآن اتمام حجت ہے اور کیا فاسقوں کے علاوہ کسی اور قوم کو ہلاک کیا جائے گا

۵۰۷

( سورة محمد)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

الَّذِينَ کَفَرُوا وَصَدُّواعَنْ سَبِيلِ اللَّهِ أَضَلَّ أَعْمَالَهُمْ‌( ۱ ) وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَآمَنُوابِمَانُزِّلَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَهُوَ

(۱) جن لوگوں نے کفر کیا اور لوگوں کو راہ خدا سے روکا خدا نے ان کے اعمال کو برباد کردیا (۲) اور جن لوگوں نے ایمان اختیار کیا اور نیک اعمال کئے اور جو کچھ محمد پر نازل کیا گیا ہے اور پروردگار کی طرف سے برحق بھی ہے اس پر ایمان

الْحَقُّ مِنْ رَبِّهِمْ کَفَّرَ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَ أَصْلَحَ بَالَهُمْ‌( ۲ ) ذٰلِکَ بِأَنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا اتَّبَعُوا الْبَاطِلَ وَ أَنَّ الَّذِينَ آمَنُوا اتَّبَعُوا

لے آئے تو خدا نے ان کی برائیوں کو دور کردیا اور ان کے حالات کی اصلاح کردی (۳) یہ اس لئے کہ کفار نے باطل کا اتباع کیا ہے اور صاحبانِ ایمان نے اپنے پروردگار کی طرف سے آنے والے

الْحَقَّ مِنْ رَبِّهِمْ کَذٰلِکَ يَضْرِبُ اللَّهُ لِلنَّاسِ أَمْثَالَهُمْ‌( ۳ ) فَإِذَالَقِيتُمُ الَّذِينَ کَفَرُوافَضَرْبَ الرِّقَابِ حَتَّى إِذَاأَثْخَنْتُمُوهُمْ

حق کا اتباع کیا ہے اور خدا اسی طرح لوگوں کے لئے مثالیں بیان کرتا ہے (۴) پس جب کفار سے مقابلہ ہو تو ان کی گردنیں اڑادو

فَشُدُّوا الْوَثَاقَ فَإِمَّا مَنّاً بَعْدُ وَ إِمَّا فِدَاءً حَتَّى تَضَعَ الْحَرْبُ أَوْزَارَهَا ذٰلِکَ وَلَوْ يَشَاءُ اللَّهُ لاَنْتَصَرَ مِنْهُمْ وَ لٰکِنْ لِيَبْلُوَ

یہاں تک کہ جب زخموں سے چور ہوجائیں تو ان کی مشکیں باندھ لو پھر اس کے بعد چاہے احسان کرکے چھوڑ دیا جائے یا فدیہ لے لیا جائے یہاں تک کہ جنگ اپنے ہتھیار رکھ دے - یہ یاد رکھنا اور اگر خدا چاہتا تو خود ہی ان سے بدلہ لے لیتا لیکن وہ ایک کو دوسرے کے ذریعہ آزمانا چاہتا ہے

بَعْضَکُمْ بِبَعْضٍ وَ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَلَنْ يُضِلَّ أَعْمَالَهُمْ‌( ۴ ) سَيَهْدِيهِمْ وَ يُصْلِحُ بَالَهُمْ‌( ۵ ) وَ يُدْخِلُهُمُ الْجَنَّةَ

اور جو لوگ اس کی راہ میں قتل ہوئے وہ ان کے اعمال کو ضائع نہیں کرسکتا ہے (۵) وہ عنقریب انہیں منزل تک پہنچادے گا اور ان کی حالت سنوار دے گا (۶) وہ انہیں اس جنّت میں داخل کرے گا جو انہیں پہلے سے

عَرَّفَهَا لَهُمْ‌( ۶ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْکُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدَامَکُمْ‌( ۷ ) وَ الَّذِينَ کَفَرُوا فَتَعْساً لَهُمْ وَ أَضَلَّ

پہنچوا چکا ہے (۷) ایمان والو اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو اللہ بھی تمہاری مدد کرے گا اور

أَعْمَالَهُمْ‌( ۸ ) ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ کَرِهُوا مَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأَحْبَطَ أَعْمَالَهُمْ‌( ۹ ) أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنْظُرُوا کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ

تمہیں ثابت قدم بنادے گا (۸) اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا ان کے واسطے ڈگمگاہٹ ہے اور ان کے اعمال برباد ہیں (۹) یہ اس لئے کہ انہوں نے خدا کے نازل کئے ہوئے احکام کو برا سمجھا تو خدا نے بھی ان کے اعمال کو ضائع کردیا (۱۰) تو کیا ان لوگوں نے زمین میں سیر نہیں کی ہے کہ دیکھتے کہ ان سے پہلے والوں کا کیا انجام ہوا ہے

الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ دَمَّرَاللَّهُ عَلَيْهِمْ وَلِلْکَافِرِينَ أَمْثَالُهَا( ۱۰ ) ذٰلِکَ بِأَنَّ اللَّهَ مَوْلَى الَّذِينَ آمَنُواوَأَنَّ الْکَافِرِينَ لاَمَوْلَى لَهُمْ‌( ۱۱ )

بیشک اللہ نے انہیں تباہ و برباد کردیا ہے اور کفاّر کے لئے بالکل ایسی ہی سزا مقرر ہے (۱۱) یہ سب اس لئے ہے کہ اللہ صاحبانِ ایمان کا مولا اور سرپرست ہے اور کافروں کا کوئی پرسانِ حال نہیں ہے

۵۰۸

إِنَّ اللَّهَ يُدْخِلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُوَالَّذِينَ کَفَرُوا يَتَمَتَّعُونَ وَيَأْکُلُونَ کَمَا

(۱۲) بیشک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال انجام دیئے خدا انہیں ایسے باغات میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا وہ مزے کررہے ہیں اور اسی طرح کھارہے ہیں جس طرح جانور

تَأْکُلُ الْأَنْعَامُ وَالنَّارُمَثْوًى لَهُمْ‌( ۱۲ ) وَکَأَيِّنْ مِنْ قَرْيَةٍ هِيَ أَشَدُّ قُوَّةًمِنْ قَرْيَتِکَ الَّتِي أَخْرَجَتْکَ أَهْلَکْنَاهُمْ فَلاَنَاصِرَ

کھاتے ہیں اور ان کا آخری ٹھکانا جہّنم ہی ہے (۱۳) اور کتنی ہی بستیاں تھیں جو تمہاری اس بستی سے کہیں زیادہ طاقتور تھیں جس نے تمہیں نکال دیا ہے جب ہم نے انہیں ہلاک کردیا تو کوئی مدد کرنے والا بھی

لَهُمْ‌( ۱۳ ) أَفَمَنْ کَانَ عَلَى بَيِّنَةٍ مِنْ رَبِّهِ کَمَنْ زُيِّنَ لَهُ سُوءُ عَمَلِهِ وَاتَّبَعُوا أَهْوَاءَهُمْ‌( ۱۴ ) مَثَلُ الْجَنَّةِ الَّتِي وُعِدَ الْمُتَّقُونَ

نہ پیدا ہوا (۱۴) تو کیا جس کے پاس پروردگار کی طرف سے کھلی ہوئی دلیل موجود ہے وہ اس کے مثل ہوسکتاہے جس کے لئے اس کے بدترین اعمال سنوار دیئے گئے ہیں اور پھر ان لوگوں نے اپنی خواہشات کا اتباع کرلیا ہے (۱۵) اس جنّت کی صفت جس کا صاحبانِ تقویٰ سے وعدہ کیا گیا ہے

فِيهَاأَنْهَارٌ مِنْ مَاءٍغَيْرِ آسِنٍ وَأَنْهَارٌمِنْ لَبَنٍ لَمْ يَتَغَيَّرْ طَعْمُهُ وَأَنْهَارٌ مِنْ خَمْرٍ لَذَّةٍ لِلشَّارِبِينَ وَأَنْهَارٌ مِنْ عَسَلٍ مُصَفًّى

یہ ہے کہ اس میں ایسے پانی کی نہریں ہیں جس میں کسی طرح کی بو نہیں ہے اور کچھ نہریں دودھ کی بھی ہیں جن کا مزہ بدلتا ہی نہیں ہے اور کچھ نہریں شراب کی بھی ہیں جن میں پینے والوں کے لئے لذّت ہے اور کچھ نہریں صاف و شفاف شہد کی ہیں

وَلَهُمْ فِيهَا مِنْ کُلِّ الثَّمَرَاتِ وَمَغْفِرَةٌ مِنْ رَبِّهِمْ کَمَنْ هُوَخَالِدٌ فِي النَّارِ وَسُقُوا مَاءًحَمِيماً فَقَطَّعَ أَمْعَاءَهُمْ‌( ۱۵ ) وَ مِنْهُمْ

اور ان کے لئے ہر طرح کے میوے بھی ہیں اور پروردگار کی طرف سے مغفرت بھی ہے تو کیا یہ متقی افراد ان کے جیسے ہوسکتے ہیں جو ہمیشہ جہّنم میں رہنے والے ہیں اور جنہیں گرما گرم پانی پلایا جائے گا جس سے آنتیں ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں گی (۱۶) اور ان میں سے کچھ

مَنْ يَسْتَمِعُ إِلَيْکَ حَتَّى إِذَا خَرَجُوامِنْ عِنْدِکَ قَالُوالِلَّذِينَ أُوتُواالْعِلْمَ مَاذَاقَالَ آنِفاًأُولٰئِکَ الَّذِينَ طَبَعَ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ

افراد ایسے بھی ہیں جو آپ کی باتیں بظاہر غور سے سنتے ہیں اس کے بعد جب آپ کے پاس سے باہر نکلتے ہیں تو جن لوگوں کو علم دیا گیا ہے ان سے کہتے ہیں کہ انہوں نے ابھی کیا کہا تھا یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں پر خدا نے مہر لگادی ہے

وَ اتَّبَعُوا أَهْوَاءَهُمْ‌( ۱۶ ) وَالَّذِينَ اهْتَدَوْا زَادَهُمْ هُدًى وَ آتَاهُمْ تَقْوَاهُمْ‌( ۱۷ ) فَهَلْ يَنْظُرُونَ إِلاَّ السَّاعَةَ أَنْ تَأْتِيَهُمْ بَغْتَةً

اور انہوں نے اپنی خواہشات کا اتباع کرلیا ہے (۱۷) اور جن لوگوں نے ہدایت حاصل کرلی خدا نے ان کی ہدایت میں اضافہ کردیا اور ان کو مزید تقویٰ عنایت فرما دیا (۱۸) پھر کیا یہ لوگ قیامت کا انتظار کررہے ہیں کہ وہ اچانک

فَقَدْ جَاءَ أَشْرَاطُهَا فَأَنَّى لَهُمْ إِذَا جَاءَتْهُمْ ذِکْرَاهُمْ‌( ۱۸ ) فَاعْلَمْ أَنَّهُ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ اللَّهُ وَ اسْتَغْفِرْ لِذَنْبِکَ وَ لِلْمُؤْمِنِينَ

ان کے پاس آجائے جب کہ اس کی علامتیں ظاہر ہوگئی ہیں تو اگر وہ آبھی گئی تو یہ کیا نصیحت حاصل کریں گے (۱۹) تو یہ سمجھ لو کہ اللہ کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے اور اپنے اور

وَ الْمُؤْمِنَاتِ وَ اللَّهُ يَعْلَمُ مُتَقَلَّبَکُمْ وَ مَثْوَاکُمْ‌( ۱۹ )

ایماندار مردوں اور عورتوں کے لئے استغفار کرتے رہو کہ اللہ تمہارے چلنے پھرنے اور ٹہرنے سے خوب باخبر ہے

۵۰۹

وَ يَقُولُ الَّذِينَ آمَنُوا لَوْ لاَ نُزِّلَتْ سُورَةٌ فَإِذَا أُنْزِلَتْ سُورَةٌ مُحْکَمَةٌ وَ ذُکِرَ فِيهَا الْقِتَالُ رَأَيْتَ الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ

(۲۰) اور جو لوگ ایمان لے آئے ہیں وہ یہ کہتے ہیں کہ آخر جہاد کے بارے میں سورہ کیوں نہیں نازل ہوتا اور جب سورہ نازل ہوگیا اور اس میں جہاد کا ذکر کردیا گیا تو آپ نے دیکھا کہ جن کے دلوں میں

مَرَضٌ يَنْظُرُونَ إِلَيْکَ نَظَرَ الْمَغْشِيِّ عَلَيْهِ مِنَ الْمَوْتِ فَأَوْلَى لَهُمْ‌( ۲۰ ) طَاعَةٌ وَ قَوْلٌ مَعْرُوفٌ فَإِذَا عَزَمَ الْأَمْرُ

مرض تھا وہ آپ کی طرف اس طرح دیکھتے رہ گئے جیسے موت کی سی غشی طاری ہوگئی ہو تو ان کے واسطے ویل اور افسوس ہے (۲۱) ان کے حق میں بہترین بات اطاعت اور نیک گفتگو ہے پھر جب جنگ کا معاملہ طے ہوجائے

فَلَوْ صَدَقُوا اللَّهَ لَکَانَ خَيْراً لَهُمْ‌( ۲۱ ) فَهَلْ عَسَيْتُمْ إِنْ تَوَلَّيْتُمْ أَنْ تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ وَ تُقَطِّعُوا أَرْحَامَکُمْ‌( ۲۲ )

تو اگر خدا سے اپنے کئے وعدہ پر قائم رہیں تو ان کے حق میں بہت بہتر ہے (۲۲) تو کیا تم سے کچھ بعید ہے کہ تم صاحبِ اقتدار بن جاؤ تو زمین میں فساد برپا کرو اور قرابتداروں سے قطع تعلقات کرلو

أُولٰئِکَ الَّذِينَ لَعَنَهُمُ اللَّهُ فَأَصَمَّهُمْ وَ أَعْمَى أَبْصَارَهُمْ‌( ۲۳ ) أَ فَلاَ يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ أَمْ عَلَى قُلُوبٍ أَقْفَالُهَا( ۲۴ )

(۲۳) یہی وہ لوگ ہیں جن پر خدا نے لعنت کی ہے اور ان کے کانوں کو بہرا کردیا ہے اور ان کی آنکھوں کو اندھا بنادیا ہے (۲۴) تو کیا یہ لوگ قرآن میں ذرا بھی غور نہیں کرتے ہیں یا ان کے دلوں پر قفل پڑے ہوئے ہیں

إِنَّ الَّذِينَ ارْتَدُّوا عَلَى أَدْبَارِهِمْ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمُ الْهُدَى الشَّيْطَانُ سَوَّلَ لَهُمْ وَ أَمْلَى لَهُمْ‌( ۲۵ ) ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ

(۲۵) بیشک جو لوگ ہدایت کے واضح ہوجانے کے بعد الٹے پاؤں پلٹ گئے شیطان نے ان کی خواہشات کوآراستہ کردیا ہے اورانہیں خوب ڈھیل دے دی ہے

قَالُوا لِلَّذِينَ کَرِهُوا مَا نَزَّلَ اللَّهُ سَنُطِيعُکُمْ فِي بَعْضِ الْأَمْرِ وَ اللَّهُ يَعْلَمُ إِسْرَارَهُمْ‌( ۲۶ ) فَکَيْفَ إِذَا تَوَفَّتْهُمُ

(۲۶) یہ اس لئے کہ ان لوگوں نے خدا کی نازل کی ہوئی باتوں کو ناپسند کرنے والوں سے یہ کہا کہ ہم بعض مسائل میں تمہاری ہی اطاعت کریں گے اور اللہ ان کی راز کی باتوں سے خوب باخبر ہے (۲۷) پھر اس وقت کیا ہوگا جب ملائکہ انہیں دنیا سے اٹھائیں گے

الْمَلاَئِکَةُ يَضْرِبُونَ وُجُوهَهُمْ وَ أَدْبَارَهُمْ‌( ۲۷ ) ذٰلِکَ بِأَنَّهُمُ اتَّبَعُوا مَا أَسْخَطَ اللَّهَ وَ کَرِهُوا رِضْوَانَهُ فَأَحْبَطَ

اور ان کے چہروں اور پشت پر مسلسل مارتے جائیں گے (۲۸) یہ اس لئے کہ انہوں نے ان باتوں کا اتباع کیا ہے جو خدا کو ناراض کرنے والی ہیں اور اس کی مرضی کو ناپسند کیا ہے تو خدا نے بھی ان کے

أَعْمَالَهُمْ‌( ۲۸ ) أَمْ حَسِبَ الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ أَنْ لَنْ يُخْرِجَ اللَّهُ أَضْغَانَهُمْ‌( ۲۹ )

اعمال کو برباد کرکے رکھ دیا ہے (۲۹) کیا جن لوگوں کے دلوں میں بیماری پائی جاتی ہے ان کا خیال یہ ہے کہ خدا ان کے دلوں کے کینوں کو باہر نہیں لائے گا

۵۱۰

وَ لَوْ نَشَاءُ لَأَرَيْنَاکَهُمْ فَلَعَرَفْتَهُمْ بِسِيمَاهُمْ وَ لَتَعْرِفَنَّهُمْ فِي لَحْنِ الْقَوْلِ وَ اللَّهُ يَعْلَمُ أَعْمَالَکُمْ‌( ۳۰ ) وَ لَنَبْلُوَنَّکُمْ

(۳۰) اور ہم چاہتے تو انہیں دکھلا دیتے اور آپ چہرہ کے آثار ہی سے پہچان لیتے اور ان کی گفتگو کے انداز سے تو بہرحال پہچان ہی لیں گے اور اللہ تم سب کے اعمال سے خوب باخبر ہے (۳۱) اور ہم یقینا تم سب کا امتحان لیں گے

حَتَّى نَعْلَمَ الْمُجَاهِدِينَ مِنْکُمْ وَ الصَّابِرِينَ وَ نَبْلُوَ أَخْبَارَکُمْ‌( ۳۱ ) إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ صَدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ وَ

تاکہ یہ دیکھیں کہ تم میں جہاد کرنے والے اور صبر کرنے والے کون لوگ ہیں اور اس طرح تمہارے حالات کو باقاعدہ جانچ لیں (۳۲) بیشک جن لوگوں نے کفر اختیار کرلیا اور لوگوں کو خدا کی راہ سے روکا اور ہدایت کے واضح ہوجانے کے

شَاقُّوا الرَّسُولَ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمُ الْهُدَى لَنْ يَضُرُّوا اللَّهَ شَيْئاً وَ سَيُحْبِطُ أَعْمَالَهُمْ‌( ۳۲ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا

بعد بھی پیغمبر سے جھگڑا کیا وہ اللہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتے ہیں اور اللہ عنقریب ان کے اعمال کو بالکل برباد کردے گا (۳۳) ایمان والو اللہ کی

أَطِيعُوا اللَّهَ وَ أَطِيعُوا الرَّسُولَ وَ لاَ تُبْطِلُوا أَعْمَالَکُمْ‌( ۳۳ ) إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ صَدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ مَاتُوا وَ

اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور خبردار اپنے اعمال کو برباد نہ کرو (۳۴) بیشک جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور خدا کی راہ میں رکاوٹ ڈالی اور پھر

هُمْ کُفَّارٌ فَلَنْ يَغْفِرَ اللَّهُ لَهُمْ‌( ۳۴ ) فَلاَ تَهِنُوا وَ تَدْعُوا إِلَى السَّلْمِ وَ أَنْتُمُ الْأَعْلَوْنَ وَ اللَّهُ مَعَکُمْ وَ لَنْ يَتِرَکُمْ

حالت کفر ہی میں مرگئے تو خدا انہیں ہرگز معاف نہیں کرے گا (۳۵) لہٰذا تم ہمت نہ ہارو اور دشمن کو صلح کی دعوت نہ دو اور تم سربلند ہو اور اللہ تمہارے ساتھ ہے اور وہ ہرگز تمہارے

أَعْمَالَکُمْ‌( ۳۵ ) إِنَّمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا لَعِبٌ وَ لَهْوٌ وَ إِنْ تُؤْمِنُوا وَ تَتَّقُوا يُؤْتِکُمْ أُجُورَکُمْ وَ لاَ يَسْأَلْکُمْ أَمْوَالَکُمْ‌( ۳۶ )

اعمال کے ثواب کو کم نہیں کرے گا (۳۶) یہ زندگانی دنیا تو صرف ایک کھیل تماشہ ہے اور اگر تم نے ایمان اور تقویٰ اختیار کرلیا تو خدا تمہیں مکمل اجر عطا کرے گا اور تم سے تمہارا مال طلب نہیں کرے گا

إِنْ يَسْأَلْکُمُوهَا فَيُحْفِکُمْ تَبْخَلُوا وَ يُخْرِجْ أَضْغَانَکُمْ‌( ۳۷ ) هَا أَنْتُمْ هٰؤُلاَءِ تُدْعَوْنَ لِتُنْفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَمِنْکُمْ

(۳۷) وہ اگر طلب بھی کرے اور اصرار بھی کرے تو تم بخل ہی کرو گے اور خدا تمہارے کینوں کو خود ہی ظاہر کردے گا (۳۸) ہاں ہاں تم وہی لوگ ہو جنہیں راہ خدا میں خرچ کرنے کے لئے بلایا جاتا ہے تو تم میں سے

مَنْ يَبْخَلُ وَ مَنْ يَبْخَلْ فَإِنَّمَا يَبْخَلُ عَنْ نَفْسِهِ وَ اللَّهُ الْغَنِيُّ وَ أَنْتُمُ الْفُقَرَاءُ وَ إِنْ تَتَوَلَّوْا يَسْتَبْدِلْ قَوْماً غَيْرَکُمْ ثُمَّ

بعض لوگ بخل کرنے لگتے ہیں اور جو لوگ بخل کرتے ہیں وہ اپنے ہی حق میں بخل کرتے ہیں اور خدا سب سے بے نیاز ہے تم ہی سب اس کے فقیر اور محتاج ہو اور اگر تم منہ پھیر لو گے تو وہ تمہارے بدلے دوسری قوم کو لے آئے گا

لاَ يَکُونُوا أَمْثَالَکُمْ‌( ۳۸ )

جو اس کے بعد تم جیسے نہ ہوں گے

۵۱۱

( سورة الفتح)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

إِنَّا فَتَحْنَا لَکَ فَتْحاً مُبِيناً( ۱ ) لِيَغْفِرَ لَکَ اللَّهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَ مَا تَأَخَّرَ وَ يُتِمَّ نِعْمَتَهُ عَلَيْکَ وَ يَهْدِيَکَ

(۱) بیشک ہم نے آپ کو کھلی ہوئی فتح عطا کی ہے (۲) تاکہ خدا آپ کے اگلے پچھلے تمام الزامات کو ختم کردے اور آپ پر اپنی نعمت کو تمام کردے

صِرَاطاً مُسْتَقِيماً( ۲ ) وَ يَنْصُرَکَ اللَّهُ نَصْراً عَزِيزاً( ۳ ) هُوَ الَّذِي أَنْزَلَ السَّکِينَةَ فِي قُلُوبِ الْمُؤْمِنِينَ لِيَزْدَادُوا

اور آپ کو سیدھے راستہ کی ہدایت د ے د ے (۳) اور زبردست طریقہ سے آپ کی مدد کرے (۴) وہی خدا ہے جس نے مومنین کے دلوں میں سکون نازل کیا ہے تاکہ ان کے ایمان میں مزید اضافہ ہوجائے

إِيمَاناً مَعَ إِيمَانِهِمْ وَ لِلَّهِ جُنُودُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ کَانَ اللَّهُ عَلِيماً حَکِيماً( ۴ ) لِيُدْخِلَ الْمُؤْمِنِينَ وَ

اور اللہ ہی کے لئے زمین و آسمان کے سارے لشکر ہیں اور وہی تمام باتوں کا جاننے والا اور صاحبِ حکمت ہے (۵) تاکہ مومن مرد اور مومنہ عورتوں کو

الْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَ يُکَفِّرَ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَ کَانَ ذٰلِکَ عِنْدَ اللَّهِ فَوْزاً

ان جنتوں میں داخل کردے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں وہ ان ہی میں ہمیشہ رہیں اور ان کی برائیوں کو ان سے دور کردے اور یہی اللہ کے نزدیک عظیم ترین

عَظِيماً( ۵ ) وَ يُعَذِّبَ الْمُنَافِقِينَ وَ الْمُنَافِقَاتِ وَ الْمُشْرِکِينَ وَ الْمُشْرِکَاتِ الظَّانِّينَ بِاللَّهِ ظَنَّ السَّوْءِ عَلَيْهِمْ دَائِرَةُ

کامیابی ہے (۶) اور منافق مرد, منافق عورتیں اور مشرک مرد و عورت جو خدا کے بارے میں برے برے خیالات رکھتے ہیں ان سب پر عذاب نازل کرے ان کے سر عذاب کی گردش ہے

السَّوْءِ وَ غَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ وَ لَعَنَهُمْ وَ أَعَدَّ لَهُمْ جَهَنَّمَ وَ سَاءَتْ مَصِيراً( ۶ ) وَ لِلَّهِ جُنُودُ السَّمَاوَاتِ وَ

اور ان پر اللہ کا غضب ہے خدا نے ان پر لعنت کی ہے اور ان کے لئے جہّنم کو مہیاّ کیا ہے جو بدترین انجام ہے (۷) اور اللہ ہی کے لئے زمین و

الْأَرْضِ وَ کَانَ اللَّهُ عَزِيزاً حَکِيماً( ۷ ) إِنَّا أَرْسَلْنَاکَ شَاهِداً وَ مُبَشِّراً وَ نَذِيراً( ۸ ) لِتُؤْمِنُوا بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ وَ

آسمان کے سارے لشکر ہیں اور وہ صاحبِ عزت بھی ہے اور صاحبِ حکمت بھی ہے (۸) پیغمبر ہم نے آپ کو گواہی دینے والا بشارت دینے والا اور عذاب الٰہٰی سے ڈرانے والا بناکر بھیجا ہے (۹) تاکہ تم سب اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آؤ اور

تُعَزِّرُوهُ وَ تُوَقِّرُوهُ وَ تُسَبِّحُوهُ بُکْرَةً وَ أَصِيلاً( ۹ )

اس کی مدد کرو اور اس کا احترام کرو اور صبح و شام اللہ کی تسبیح کرتے رہو

۵۱۲

إِنَّ الَّذِينَ يُبَايِعُونَکَ إِنَّمَا يُبَايِعُونَ اللَّهَ يَدُ اللَّهِ فَوْقَ أَيْدِيهِمْ فَمَنْ نَکَثَ فَإِنَّمَا يَنْکُثُ عَلَى نَفْسِهِ وَ مَنْ أَوْفَى بِمَا

(۱۰) بیشک جو لوگ آپ کی بیعت کرتے ہیں وہ درحقیقت اللہ کی بیعت کرتے ہیں اور ان کے ہاتھوں کے اوپر اللہ ہی کا ہاتھ ہے اب اس کے بعد جو بیعت کو توڑ دیتا ہے وہ اپنے ہی خلاف اقدام کرتا ہے اور جو عہد الٰہٰی کو پورا کرتا ہے

عَاهَدَ عَلَيْهُ اللَّهَ فَسَيُؤْتِيهِ أَجْراً عَظِيماً( ۱۰ ) سَيَقُولُ لَکَ الْمُخَلَّفُونَ مِنَ الْأَعْرَابِ شَغَلَتْنَا أَمْوَالُنَا وَ أَهْلُونَا

خدا عنقریب اسی کو اجر عظیم عطا کرے گا (۱۱) عنقریب یہ پیچھے رہ جانے والے گنوار آپ سے کہیں گے کہ ہمارے اموال اور اولاد نے مصروف کرلیا تھا

فَاسْتَغْفِرْ لَنَا يَقُولُونَ بِأَلْسِنَتِهِمْ مَا لَيْسَ فِي قُلُوبِهِمْ قُلْ فَمَنْ يَمْلِکُ لَکُمْ مِنَ اللَّهِ شَيْئاً إِنْ أَرَادَ بِکُمْ ضَرّاً أَوْ أَرَادَ

لہٰذا آپ ہمارے حق میں استغفار کردیں. یہ اپنی زبان سے وہ کہہ رہے ہیں جو یقینا ان کے دل میں نہیں ہے تو آپ کہہ دیجئے کہ اگر خدا تمہیں نقصان پہنچانا چاہے یا

بِکُمْ نَفْعاً بَلْ کَانَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيراً( ۱۱ ) بَلْ ظَنَنْتُمْ أَنْ لَنْ يَنْقَلِبَ الرَّسُولُ وَ الْمُؤْمِنُونَ إِلَى أَهْلِيهِمْ أَبَداً

فائدہ ہی پہنچانا چاہے تو کون ہے جو اس کے مقابلہ میں تمہارے امور کا اختیار رکھتا ہے .حقیقت یہ ہے کہ اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے

(۱۲) اصل میں تمہارا خیال یہ تھا کہ رسول اور صاحبانِ ایمان اب اپنے گھر والوں تک پلٹ کر نہیں آسکتے ہیں

وَ زُيِّنَ ذٰلِکَ فِي قُلُوبِکُمْ وَ ظَنَنْتُمْ ظَنَّ السَّوْءِ وَ کُنْتُمْ قَوْماً بُوراً( ۱۲ ) وَ مَنْ لَمْ يُؤْمِنْ بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ فَإِنَّا أَعْتَدْنَا

اور اس بات کو تمہارے دلوں میں خوب سجا دیا گیا تھا اور تم نے بدگمانی سے کام لیا اور تم ہلاک ہوجانے والی قوم ہو (۱۳) اور جو بھی خدا و رسول پر ایمان نہ لائے گا ہم نے ایسے

لِلْکَافِرِينَ سَعِيراً( ۱۳ ) وَ لِلَّهِ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ يَغْفِرُ لِمَنْ يَشَاءُ وَ يُعَذِّبُ مَنْ يَشَاءُ وَ کَانَ اللَّهُ

کافرین کے لئے جہّنم کا انتظام کر رکھا ہے (۱۴) اور اللہ ہی کے لئے زمین و آسمان کا ملک ہے وہ جس کو چاہتا ہے بخش دیتا ہے اور جس پر چاہتا ہے عذاب کرتا ہے اور اللہ

غَفُوراً رَحِيماً( ۱۴ ) سَيَقُولُ الْمُخَلَّفُونَ إِذَا انْطَلَقْتُمْ إِلَى مَغَانِمَ لِتَأْخُذُوهَا ذَرُونَا نَتَّبِعْکُمْ يُرِيدُونَ أَنْ يُبَدِّلُوا کَلاَمَ

بہت بخشنے والا مہربان ہے (۱۵) عنقریب یہ پیچھے رہ جانے والے تم سے کہیں گے جب تم مال غنیمت لینے کے لئے جانے لگو گے کہ اجازت دو ہم بھی تمہارے ساتھ چلے چلیں یہ چاہتے ہیں کہ

اللَّهِ قُلْ لَنْ تَتَّبِعُونَا کَذٰلِکُمْ قَالَ اللَّهُ مِنْ قَبْلُ فَسَيَقُولُونَ بَلْ تَحْسُدُونَنَا بَلْ کَانُوا لاَ يَفْقَهُونَ إِلاَّ قَلِيلاً( ۱۵ )

اللہ کے کلام کو تبدیل کر دیں تو تم کہہ دو کہ تم لو گ ہمارے ساتھ نہیں آسکتے ہو اللہ نے یہ بات پہلے سے طے کردی ہے پھر یہ کہیں گے کہ تم لوگ ہم سے حسد رکھتے ہو حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ بات کو بہت کم سمجھ پاتے ہیں

۵۱۳

قُلْ لِلْمُخَلَّفِينَ مِنَ الْأَعْرَابِ سَتُدْعَوْنَ إِلَى قَوْمٍ أُولِي بَأْسٍ شَدِيدٍ تُقَاتِلُونَهُمْ أَوْ يُسْلِمُونَ فَإِنْ تُطِيعُوا يُؤْتِکُمُ اللَّهُ

(۱۶) آپ ان پیچھے رہ جانے والوں سے کہہ دیں کہ عنقریب تمہیں ایک ایسی قوم کی طرف بلایا جائے گا جو انتہائی سخت جنگجو قوم ہوگی کہ تم ان سے جنگ ہی کرتے رہو گے یا وہ مسلمان ہوجائیں گے تو اگر تم خدا کی اطاعت کرو گے تو وہ تمہیں بہترین

أَجْراً حَسَناً وَ إِنْ تَتَوَلَّوْا کَمَا تَوَلَّيْتُمْ مِنْ قَبْلُ يُعَذِّبْکُمْ عَذَاباً أَلِيماً( ۱۶ ) لَيْسَ عَلَى الْأَعْمَى حَرَجٌ وَ لاَ عَلَى

اجر عنایت کرے گا اور اگر پھر منہ پھیر لو گے جس طرح پہلے کیا تھا تو تمہیں دردناک عذاب کے ذریعہ سزا دے گا (۱۷) اندھے آدمی کے لئے کوئی گناہ نہیں ہے اور لنگڑے آدمی کے لئے بھی کوئی گناہ نہیں ہے اورمریض

الْأَعْرَجِ حَرَجٌ وَ لاَ عَلَى الْمَرِيضِ حَرَجٌ وَ مَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ وَ مَنْ

کی بھی کوئی ذمہ داری نہیں ہے اور جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا خدا اس کو ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور جو

يَتَوَلَّ يُعَذِّبْهُ عَذَاباً أَلِيماً( ۱۷ ) لَقَدْ رَضِيَ اللَّهُ عَنِ الْمُؤْمِنِينَ إِذْ يُبَايِعُونَکَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ فَعَلِمَ مَا فِي قُلُوبِهِمْ

روگردانی کرے گا وہ اسے دردناک عذاب کی سزا دے گا (۱۸) یقینا خدا صاحبانِ ایمان سے اس وقت راضی ہوگیا جب وہ درخت کے نیچے آپ کی بیعت کررہے تھے پھر اس نے وہ سب کچھ دیکھ لیا جو ان کے دلوں میں تھا

فَأَنْزَلَ السَّکِينَةَ عَلَيْهِمْ وَ أَثَابَهُمْ فَتْحاً قَرِيباً( ۱۸ ) وَ مَغَانِمَ کَثِيرَةً يَأْخُذُونَهَا وَ کَانَ اللَّهُ عَزِيزاً حَکِيماً( ۱۹ )

تو ان پر سکون نازل کردیا اور انہیں اس کے عوض قریبی فتح عنایت کردی (۱۹) اور بہت سے منافع بھی دے دیئے جنہیں وہ حاصل کریں گے اور اللہ ہر ایک پر غالب آنے والا اور صاحب حکمت ہے

وَعَدَکُمُ اللَّهُ مَغَانِمَ کَثِيرَةً تَأْخُذُونَهَا فَعَجَّلَ لَکُمْ هٰذِهِ وَ کَفَّ أَيْدِيَ النَّاسِ عَنْکُمْ وَ لِتَکُونَ آيَةً لِلْمُؤْمِنِينَ وَ

(۲۰) اس نے تم سے بہت سے فوائد کا وعدہ کیا ہے جنہیں تم حاصل کرو گے پھر اس غنیمت خیبر کو فورا عطا کردیا اور لوگوں کے ہاتھوں کو تم سے روک دیا اور تاکہ یہ صاحبانِ ایمان کے لئے ایک قدرت کی نشانی بنے اور

يَهْدِيَکُمْ صِرَاطاً مُسْتَقِيماً( ۲۰ ) وَ أُخْرَى لَمْ تَقْدِرُوا عَلَيْهَا قَدْ أَحَاطَ اللَّهُ بِهَا وَ کَانَ اللَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيراً( ۲۱ )

وہ تمہیں سیدھے راستہ کی ہدایت دے دے (۲۱) اور دوسری غنیمتیں جن پر تم قادر نہیں ہوسکے خدا ان پر بھی حاوی ہے اور خدا تو ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے

وَ لَوْ قَاتَلَکُمُ الَّذِينَ کَفَرُوا لَوَلَّوُا الْأَدْبَارَ ثُمَّ لاَ يَجِدُونَ وَلِيّاً وَ لاَ نَصِيراً( ۲۲ ) سُنَّةَ اللَّهِ الَّتِي قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلُ

(۲۲) اور اگر یہ کفاّر تم سے جنگ کرتے تو یقینا منہ پھیر کر بھاگ جاتے اور پھر انہیں کوئی سرپرست اور مددگار نصیب نہ ہوتا (۲۳) یہ اللہ کی ایک سنّت ہے جو پہلے بھی گزر چکی ہے

وَ لَنْ تَجِدَ لِسُنَّةِ اللَّهِ تَبْدِيلاً( ۲۳ )

اور تم اللہ کے طریقہ میں ہرگز کوئی تبدیلی نہیں پاؤ گے

۵۱۴

وَ هُوَ الَّذِي کَفَّ أَيْدِيَهُمْ عَنْکُمْ وَ أَيْدِيَکُمْ عَنْهُمْ بِبَطْنِ مَکَّةَ مِنْ بَعْدِ أَنْ أَظْفَرَکُمْ عَلَيْهِمْ وَ کَانَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ

(۲۴) وہی خدا ہے جس نے کفاّر کے ہاتھوں کو تم سے اور تمہارے ہاتھوں کو ان سے سرحد مکہ کے اندر تمہارے فتح پاجانے کے بعد بھی روک دیا اور اللہ تمہارے اعمال سے

بَصِيراً( ۲۴ ) هُمُ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ صَدُّوکُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَ الْهَدْيَ مَعْکُوفاً أَنْ يَبْلُغَ مَحِلَّهُ وَ لَوْ لاَ رِجَالٌ

خوب باخبر ہے (۲۵) یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے کفر اختیار کیا اور تم کو مسجد الحرام میں داخل ہونے سے روک دیا اور قربانی کے جانوروں کو روک دیا کہ وہ اپنی منزل پر پہنچنے سے رکے رہے اور اگر صاحبِ ایمان مرد

مُؤْمِنُونَ وَ نِسَاءٌ مُؤْمِنَاتٌ لَمْ تَعْلَمُوهُمْ أَنْ تَطَئُوهُمْ فَتُصِيبَکُمْ مِنْهُمْ مَعَرَّةٌ بِغَيْرِ عِلْمٍ لِيُدْخِلَ اللَّهُ فِي رَحْمَتِهِ مَنْ

اور باایمان عورتیں نہ ہوتیں جن کو تم نہیں جانتے تھے اور نادانستگی میں انہیں بھی پامال کر ڈالنے کا خطرہ تھا اور اس طرح تمہیں لاعلمی کی وجہ سے نقصان پہنچ جاتا تو تمہیں روکا بھی نہ جاتا - روکا اس لئے تاکہ خدا جسے چاہے اسے اپنی رحمت میں داخل کرلے

يَشَاءُ لَوْ تَزَيَّلُوا لَعَذَّبْنَا الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْهُمْ عَذَاباً أَلِيماً( ۲۵ ) إِذْ جَعَلَ الَّذِينَ کَفَرُوا فِي قُلُوبِهِمُ الْحَمِيَّةَ حَمِيَّةَ

کہ یہ لوگ الگ ہوجاتے تو ہم کفّار کو دردناک عذاب میں مبتلا کردیتے (۲۶) یہ اس وقت کی بات ہے جب کفار نے اپنے دلوں میں زمانہ جاہلیت جیسی ضد قرار دے لی تھی کہ تم کو مکہ میں داخل نہ ہونے دیں

الْجَاهِلِيَّةِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ سَکِينَتَهُ عَلَى رَسُولِهِ وَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَ أَلْزَمَهُمْ کَلِمَةَ التَّقْوَى وَ کَانُوا أَحَقَّ بِهَا وَ أَهْلَهَا وَ

گے تو اللہ نے اپنے رسول اور صاحبانِ ایمان پر سکون نازل کردیا اور انہیں کلمہ تقویٰ پر قائم رکھا اور وہ اسی کے حقدار اور اہل بھی تھے اور

کَانَ اللَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيماً( ۲۶ ) لَقَدْ صَدَقَ اللَّهُ رَسُولَهُ الرُّؤْيَا بِالْحَقِّ لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ

اللہ تو ہر شے کا جاننے والا ہے (۲۷) بیشک خدا نے اپنے رسول کو بالکل سچا خوب دکھلایا تھا کہ خدا نے چاہا تو تم لوگ مسجد الحرام میں امن و سکون کے ساتھ سر کے بال منڈا کر

آمِنِينَ مُحَلِّقِينَ رُءُوسَکُمْ وَ مُقَصِّرِينَ لاَ تَخَافُونَ فَعَلِمَ مَا لَمْ تَعْلَمُوا فَجَعَلَ مِنْ دُونِ ذٰلِکَ فَتْحاً قَرِيباً( ۲۷ ) هُوَ

اور تھوڑے سے بال کاٹ کر داخل ہوگے اور تمہیں کسی طرح کا خوف نہ ہوگا تو اسے وہ بھی معلوم تھا جو تمہیں نہیں معلوم تھا تو اس نے فتح مکہّ سے پہلے ایک قریبی فتح قرار دے دی (۲۸) وہی وہ

الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَ دِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ کُلِّهِ وَ کَفَى بِاللَّهِ شَهِيداً( ۲۸ )

خدا ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا تاکہ اسے تمام ادیان عالم پر غالب بنائے اور گواہی کے لئے بس خدا ہی کافی ہے

۵۱۵

مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَ الَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْکُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ تَرَاهُمْ رُکَّعاً سُجَّداً يَبْتَغُونَ فَضْلاً مِنَ اللَّهِ وَ

(۲۹) محمد(ص) اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کفار کے لئے سخت ترین اور آپس میں انتہائی رحمدل ہیں تم انہیں دیکھوگے کہ بارگاہ ِاحدیّت میں سر خم کئے ہوئے سجدہ ریز ہیںاور اپنے پروردگارسے فضل وکرم اور اس کی

رِضْوَاناً سِيمَاهُمْ فِي وُجُوهِهِمْ مِنْ أَثَرِ السُّجُودِ ذٰلِکَ مَثَلُهُمْ فِي التَّوْرَاةِ وَ مَثَلُهُمْ فِي الْإِنْجِيلِ کَزَرْعٍ أَخْرَجَ شَطْأَهُ

خوشنودی کے طلب گار ہیں ،کثرتِ سجود کی بنا پر ان کے چہروں پر سجدہ کے نشانات پائے جاتے ہیںیہی ان کی مثال تورےت میں ہے اور یہی ان کی صفت انجیل میں ہے جیسے کوئی کھیتی ہو جو پہلے

فَآزَرَهُ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوَى عَلَى سُوقِهِ يُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِيَغِيظَ بِهِمُ الْکُفَّارَ وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا

سوئی نکالے پھر اسے مضبوط بنائے پھر وہ موٹی ہو جائے اور پھر اپنے پیروں پر کھڑی ہو جائے کہ کاشتکاروں کو خوش کرنے لگے تاکہ ان کے ذریعہ کفار کو جلایا جائے اور اللہ نے

الصَّالِحَاتِ مِنْهُمْ مَغْفِرَةً وَ أَجْراً عَظِيماً( ۲۹ )

صاحبانِ ایمان وعمل صالح سے مغفرت اور عظیم اجر کا وعدہ کیا ہے

( سورة الحجرات)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تُقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيِ اللَّهِ وَ رَسُولِهِ وَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ‌( ۱ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا

(۱) ایمان والو خبردار خدا و ر رسول کے سامنے اپنی بات کو آگے نہ بڑھاؤ اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ ہر بات کا سننے والا اور جاننے والا ہے (۲) ایمان والو خبردار اپنی

لاَ تَرْفَعُوا أَصْوَاتَکُمْ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِيِّ وَ لاَ تَجْهَرُوا لَهُ بِالْقَوْلِ کَجَهْرِ بَعْضِکُمْ لِبَعْضٍ أَنْ تَحْبَطَ أَعْمَالُکُمْ وَ أَنْتُمْ

آواز کو نبی کی آواز پر بلند نہ کرنا اور ان سے اس طرح بلند آواز میں بات بھی نہ کرنا جس طرح آپس میں ایک دوسرے کو پکارتے ہو کہیں ایسا نہ ہو کہ تمہارے اعمال برباد ہوجائیں اور تمہیں

لاَ تَشْعُرُونَ‌( ۲ ) إِنَّ الَّذِينَ يَغُضُّونَ أَصْوَاتَهُمْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ أُولٰئِکَ الَّذِينَ امْتَحَنَ اللَّهُ قُلُوبَهُمْ لِلتَّقْوَى لَهُمْ

اس کا شعور بھی نہ ہو (۳) بیشک جو لوگ رسول اللہ کے سامنے اپنی آواز کو دھیما رکھتے ہیں یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں کو خدا نے تقویٰ کے لئے آزمالیا ہے اور

مَغْفِرَةٌ وَ أَجْرٌ عَظِيمٌ‌( ۳ ) إِنَّ الَّذِينَ يُنَادُونَکَ مِنْ وَرَاءِ الْحُجُرَاتِ أَکْثَرُهُمْ لاَ يَعْقِلُونَ‌( ۴ )

ان ہی کے لئے مغفرت اور اجر عظیم ہے (۴) بیشک جو لوگ آپ کو حجروں کے پیچھے سے پکارتے ہیں ان کی اکثریت کچھ نہیں سمجھتی ہے

۵۱۶

وَ لَوْ أَنَّهُمْ صَبَرُوا حَتَّى تَخْرُجَ إِلَيْهِمْ لَکَانَ خَيْراً لَهُمْ وَ اللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۵ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ جَاءَکُمْ

(۵) اور اگر یہ اتنا صبر کرلیتے کہ آپ نکل کر باہر آجاتے تو یہ ان کے حق میں زیادہ بہتر ہوتا اور اللہ بہت بخشنے والا اور مہربان ہے (۶) ایمان والو اگر کوئی فاسق کوئی

فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا أَنْ تُصِيبُوا قَوْماً بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوا عَلَى مَا فَعَلْتُمْ نَادِمِينَ‌( ۶ ) وَ اعْلَمُوا أَنَّ فِيکُمْ رَسُولَ اللَّهِ

خبر لے کر آئے تو اس کی تحقیق کرو ایسا نہ ہو کہ کسی قوم تک ناواقفیت میں پہنچ جاؤ اور اس کے بعد اپنے اقدام پر شرمندہ ہونا پڑے (۷) اور یاد رکھو کہ تمہارے درمیان خدا کا رسول موجود ہے

لَوْ يُطِيعُکُمْ فِي کَثِيرٍ مِنَ الْأَمْرِ لَعَنِتُّمْ وَ لٰکِنَّ اللَّهَ حَبَّبَ إِلَيْکُمُ الْإِيمَانَ وَ زَيَّنَهُ فِي قُلُوبِکُمْ وَ کَرَّهَ إِلَيْکُمُ الْکُفْرَ وَ

یہ اگر بہت سی باتوں میں تمہاری بات مان لیتا تو تم زحمت میں پڑ جاتے لیکن خدا نے تمہارے لئے ایمان کو محبوب بنادیا ہے اور اسے تمہارے دلوں میں آراستہ کردیا ہے اور کفر,

الْفُسُوقَ وَ الْعِصْيَانَ أُولٰئِکَ هُمُ الرَّاشِدُونَ‌( ۷ ) فَضْلاً مِنَ اللَّهِ وَ نِعْمَةً وَ اللَّهُ عَلِيمٌ حَکِيمٌ‌( ۸ ) وَ إِنْ طَائِفَتَانِ

فسق اور معصیت کو تمہارے لئے ناپسندیدہ قرار دے دیا ہے اور درحقیقت یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں (۸) یہ اللہ کا فضل اور اس کی نعمت ہے اور اللہ سب کچھ جاننے والا بھی ہے اور صاحب حکمت بھی ہے (۹) اور اگر مومنین کے دو گروہ

مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا فَإِنْ بَغَتْ إِحْدَاهُمَا عَلَى الْأُخْرَى فَقَاتِلُوا الَّتِي تَبْغِي حَتَّى تَفِي‌ءَ إِلَى أَمْرِ

آپس میں جھگڑا کریں تو تم سب ان کے درمیان صلح کراؤ اس کے بعد اگر ایک دوسرے پر ظلم کرے تو سب مل کر اس سے جنگ کرو جو زیادتی کرنے والا گروہ ہے یہاں تک کہ وہ بھی حکم خدا کی طرف واپس آجائے

اللَّهِ فَإِنْ فَاءَتْ فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا بِالْعَدْلِ وَ أَقْسِطُوا إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ‌( ۹ ) إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ

پھر اگر پلٹ آئے تو عدل کے ساتھ اصلاح کردو اور انصاف سے کام لو کہ خدا انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے (۱۰) مومنین آپس میں بالکل بھائی بھائی

فَأَصْلِحُوا بَيْنَ أَخَوَيْکُمْ وَ اتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ‌( ۱۰ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ يَسْخَرْ قَوْمٌ مِنْ قَوْمٍ عَسَى أَنْ

ہیں لہٰذا اپنے بھائیوں کے درمیان اصلاح کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو کہ شاید تم پر رحم کیا جائے (۱۱) ایمان والو خبردار کوئی قوم دوسری قوم کا مذاق نہ اڑائے کہ شاید وہ اس سے بہتر ہو اور عورتوں کی بھی کوئی جماعت دوسری جماعت کا مسخرہ نہ کرے کہ شاید

يَکُونُوا خَيْراً مِنْهُمْ وَ لاَ نِسَاءٌ مِنْ نِسَاءٍ عَسَى أَنْ يَکُنَّ خَيْراً مِنْهُنَّ وَ لاَ تَلْمِزُوا أَنْفُسَکُمْ وَ لاَ تَنَابَزُوا

وہی عورتیں ان سے بہتر ہوں اور آپس میں ایک دوسرے کو طعنے بھی نہ دینا اور اِرے اِرے القاب سے یاد بھی نہ کرنا کہ ایمان کے بعد بدکاریً کا نام ہی

بِالْأَلْقَابِ بِئْسَ الاِسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الْإِيمَانِ وَ مَنْ لَمْ يَتُبْ فَأُولٰئِکَ هُمُ الظَّالِمُونَ‌( ۱۱ )

بہت اِرا ہے اور جو شخص بھی توبہ نہ کرے تو سمجھو کہ یہی لوگ درحقیقت ظالمین ہیں

۵۱۷

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا کَثِيراً مِنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَ لاَ تَجَسَّسُوا وَ لاَ يَغْتَبْ بَعْضُکُمْ بَعْضاً أَ

(۱۲) ایمان والو اکثر گمانوں سے اجتناب کرو کہ بعض گمان گناہ کا درجہ رکھتے ہیں اور خبردار ایک دوسرے کے عیب تلاش نہ کرو اور ایک دوسرے کی غیبت بھی نہ کرو کہ

يُحِبُّ أَحَدُکُمْ أَنْ يَأْکُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتاً فَکَرِهْتُمُوهُ وَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ رَحِيمٌ‌( ۱۲ ) يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا

کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرے گا کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے یقینا تم اسے اِرا سمجھو گے تو اللہ سے ڈرو کہ بیشک اللہ بہت بڑا توبہ کا قبول کرنے والا اور مہربان ہے (۱۳) انسانو ہم نے تم کو ایک

خَلَقْنَاکُمْ مِنْ ذَکَرٍ وَأُنْثَى وَجَعَلْنَاکُمْ شُعُوباً وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاکُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ( ۱۳ )

مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا ہے اور پھر تم میں شاخیں اور قبیلے قرار دیئے ہیں تاکہ آپس میں ایک دوسرے کو پہچان سکو بیشک تم میں سے خدا کے نزدیک زیادہ محترم وہی ہے جو زیادہ پرہیزگارہے اور اللہ ہر شے کا جاننے والا اور ہر بات سے باخبر ہے

قَالَتِ الْأَعْرَابُ آمَنَّا قُلْ لَمْ تُؤْمِنُوا وَ لٰکِنْ قُولُوا أَسْلَمْنَا وَ لَمَّا يَدْخُلِ الْإِيمَانُ فِي قُلُوبِکُمْ وَ إِنْ تُطِيعُوا اللَّهَ وَ

(۱۴) یہ بدوعرب کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے ہیں تو آپ کہہ دیجئے کہ تم ایمان نہیں لائے بلکہ یہ کہو کہ اسلام لائے ہیں کہ ابھی ایمان تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا ہے اور اگر تم اللہ اور رسول کی اطاعت کرو گے تو

رَسُولَهُ لاَ يَلِتْکُمْ مِنْ أَعْمَالِکُمْ شَيْئاً إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱۴ ) إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ ثُمَّ لَمْ

وہ تمہارے اعمال میں سے کچھ بھی کم نہیں کرے گا کہ وہ بڑا غفور اور رحیم ہے (۱۵) صاحبانِ ایمان صرف وہ لوگ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آئے اور پھر کبھی

يَرْتَابُوا وَ جَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَ أَنْفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أُولٰئِکَ هُمُ الصَّادِقُونَ‌( ۱۵ ) قُلْ أَ تُعَلِّمُونَ اللَّهَ بِدِينِکُمْ وَ

شک نہیں کیا اور اس کی راہ میں اپنے مال اور اپنی جان سے جہاد بھی کیا درحقیقت یہی لوگ اپنے دعویٰ ایمان میں سچےّ ہیں (۱۶) آپ کہہ دیجئے کہ کیا تم خدا کو اپنا دین سکھارہے ہو

اللَّهُ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ وَ اللَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۱۶ ) يَمُنُّونَ عَلَيْکَ أَنْ أَسْلَمُوا قُلْ لاَ تَمُنُّوا

جب کہ وہ آسمان اور زمین کی ہر شے سے باخبر ہے اور وہ کائنات کی ہر چیز کا جاننے والا ہے (۱۷) یہ لوگ آپ پر احسان جتاتے ہیں کہ اسلام لے آئے ہیں تو آپ کہہ دیجئے کہ ہمارے اوپراپنے اسلام کا احسان نہ رکھو

عَلَيَّ إِسْلاَمَکُمْ بَلِ اللَّهُ يَمُنُّ عَلَيْکُمْ أَنْ هَدَاکُمْ لِلْإِيمَانِ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۱۷ ) إِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ غَيْبَ السَّمَاوَاتِ

یہ خدا کا احسان ہے کہ اس نے تم کو ایمان لانے کی ہدایت دے دی ہے اگر تم واقعا دعوائے ایمان میں سچے ہو (۱۸) بیشک اللہ آسمان و

وَ الْأَرْضِ وَ اللَّهُ بَصِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ‌( ۱۸ )

زمین کے ہر غیب کا جاننے والا اور وہ تمہارے تمام اعمال کا بھی دیکھنے والا ہے

۵۱۸

( سورة ق)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

ق وَ الْقُرْآنِ الْمَجِيدِ( ۱ ) بَلْ عَجِبُوا أَنْ جَاءَهُمْ مُنْذِرٌ مِنْهُمْ فَقَالَ الْکَافِرُونَ هٰذَا شَيْ‌ءٌ عَجِيبٌ‌( ۲ ) أَ إِذَا

(۱) ق - قرآن مجید کی قسم (۲) لیکن ان کفاّر کو تعجب ہے کہ ان ہی میں سے کوئی شخص پیغمبر بن کر آگیا اس لئے ان کا کہنا یہ ہے کہ یہ بات بالکل عجیب ہے (۳) کیا جب

مِتْنَا وَ کُنَّا تُرَاباً ذٰلِکَ رَجْعٌ بَعِيدٌ( ۳ ) قَدْ عَلِمْنَا مَا تَنْقُصُ الْأَرْضُ مِنْهُمْ وَ عِنْدَنَا کِتَابٌ حَفِيظٌ( ۴ ) بَلْ

ہم مرکر خاک ہوجائیں گے تو دوبارہ واپس ہوں گے یہ بڑی بعید بات ہے (۴) ہم جانتے ہیں کہ زمین ان کے جسموں میں سے کس قدر کم کردیتی ہے اور ہمارے پاس ایک محفوظ کتاب موجود ہے (۵) حقیقت یہ ہے

کَذَّبُوا بِالْحَقِّ لَمَّا جَاءَهُمْ فَهُمْ فِي أَمْرٍ مَرِيجٍ‌( ۵ ) أَ فَلَمْ يَنْظُرُوا إِلَى السَّمَاءِ فَوْقَهُمْ کَيْفَ بَنَيْنَاهَا وَ زَيَّنَّاهَا وَ مَا

کہ ان لوگوں نے حق کے آنے کے بعد اس کا انکار کردیا ہے تو وہ ایک بے چینی کی بات میں مبتلا ہیں (۶) کیا ان لوگوں نے اپنے اوپر آسمان کی طرف نہیں دیکھا ہے کہ ہم نے اسے کس طرح بنایا ہے اور پھر آراستہ بھی کردیا ہے اور اس میں کہیں

لَهَا مِنْ فُرُوجٍ‌( ۶ ) وَ الْأَرْضَ مَدَدْنَاهَا وَ أَلْقَيْنَا فِيهَا رَوَاسِيَ وَ أَنْبَتْنَا فِيهَا مِنْ کُلِّ زَوْجٍ بَهِيجٍ‌( ۷ ) تَبْصِرَةً وَ

شگاف بھی نہیں ہے (۷) اور زمین کو فرش کردیا ہے اور اس میں پہاڑ ڈال دیئے ہیں اور ہر طرح کی خوبصورت چیزیں اُگادی ہیں (۸) یہ خدا کی طرف

ذِکْرَى لِکُلِّ عَبْدٍ مُنِيبٍ‌( ۸ ) وَ نَزَّلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً مُبَارَکاً فَأَنْبَتْنَا بِهِ جَنَّاتٍ وَ حَبَّ الْحَصِيدِ( ۹ ) وَ النَّخْلَ

رجوع کرنے والے ہر بندہ کے لئے سامان نصیحت اور وجہ بصیرت ہے (۹) اور ہم نے آسمان سے بابرکت پانی نازل کیا ہے پھر اس سے باغات اور کھیتی کا غلہ اُگایا ہے (۱۰) اور لمبی لمبی کھجوریں

بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ( ۱۰ ) رِزْقاً لِلْعِبَادِ وَ أَحْيَيْنَا بِهِ بَلْدَةً مَيْتاً کَذٰلِکَ الْخُرُوجُ‌( ۱۱ ) کَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ

اُگائی ہیں جن کے بور آپس میں گتھے ہوئے ہیں (۱۱) یہ سب ہمارے بندوں کے لئے رزق کا سامان ہے اور ہم نے اسی پانی سے مردہ زمینوں کو زندہ کیا ہے اور اسی طرح تمہیں بھی زمین سے نکالیں گے (۱۲) ان سے پہلے قوم نوح اصحاب

نُوحٍ وَ أَصْحَابُ الرَّسِّ وَ ثَمُودُ( ۱۲ ) وَ عَادٌ وَ فِرْعَوْنُ وَ إِخْوَانُ لُوطٍ( ۱۳ ) وَ أَصْحَابُ الْأَيْکَةِ وَ قَوْمُ تُبَّعٍ

رس اور ثمود نے بھی تکذیب کی تھی (۱۳) اور قوم عاد, فرعون اور برادرانِ لوط نے بھی (۱۴) اور اصحاب ایکہ اور قوم تبع نے بھی اور ان سب نے

کُلٌّ کَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ وَعِيدِ( ۱۴ ) أَ فَعَيِينَا بِالْخَلْقِ الْأَوَّلِ بَلْ هُمْ فِي لَبْسٍ مِنْ خَلْقٍ جَدِيدٍ( ۱۵ )

رسولوں کی تکذیب کی تو ہمارا وعدہ پورا ہوگیا (۱۵) تو کیا ہم پہلی خلقت سے عاجز تھے ہرگز نہیں - تو پھر حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ نئی خلقت کی طرف سے شبہ میں پڑے ہوئے ہیں

۵۱۹

وَلَقَدْخَلَقْنَاالْإِنْسَانَ وَنَعْلَمُ مَاتُوَسْوِسُ بِهِ نَفْسُهُ وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيدِ( ۱۶ ) إِذْيَتَلَقَّى الْمُتَلَقِّيَانِ عَنِ

(۱۶) اور ہم نے ہی انسان کو پیدا کیا ہے اور ہمیں معلوم ہے کہ اس کا نفس کیا کیا وسوسے پیدا کرتا ہے اور ہم اس سے رگ گردن سے زیادہ قریب ہیں (۱۷) جب کہ دو لکھنے والے اس کی حرکتوں کو لکھ لیتے ہیں

الْيَمِينِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِيدٌ( ۱۷ ) مَا يَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ إِلاَّ لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ( ۱۸ ) وَجَاءَتْ سَکْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ ذٰلِکَ

جو داہنے اور بائیں بیٹھے ہوئے ہیں (۱۸) وہ کوئی بات منہ سے نہیں نکالتا ہے مگر یہ کہ ایک نگہبان اس کے پاس موجود رہتا ہے (۱۹) اور موت کی بیہوشی یقینا طاری ہوگی کہ یہی وہ بات ہے

مَا کُنْتَ مِنْهُ تَحِيدُ( ۱۹ ) وَنُفِخَ فِي الصُّورِ ذٰلِکَ يَوْمُ الْوَعِيدِ( ۲۰ ) وَجَاءَتْ کُلُّ نَفْسٍ مَعَهَا سَائِقٌ وَشَهِيدٌ( ۲۱ ) لَقَدْ

جس سے تو بھاگا کرتا تھا (۲۰) اور پھر صور پھونکا جائے گا کہ یہ عذاب کے وعدہ کا دن ہے (۲۱) اور ہر نفس کو اس انداز سے آنا ہوگا کہ اس کے ساتھ ہنکانے والے اور گواہی دینے والے فرشتے بھی ہوں گے (۲۲) یقینا تم

کُنْتَ فِي غَفْلَةٍ مِنْ هٰذَا فَکَشَفْنَا عَنْکَ غِطَاءَکَ فَبَصَرُکَ الْيَوْمَ حَدِيدٌ( ۲۲ ) وَ قَالَ قَرِينُهُ هٰذَا مَا لَدَيَّ عَتِيدٌ( ۲۳ )

اس کی طرف سے غفلت میں تھے تو ہم نے تمہارے پردوں کو اُٹھادیاہے اور اب تمہاری نگاہ بہت تیز ہوگئی ہے (۲۳) اور اس کا ساتھی فرشتہ کہے گا کہ یہ اس کا عمل میرے پاس تیار موجود ہے

أَلْقِيَا فِي جَهَنَّمَ کُلَّ کَفَّارٍ عَنِيدٍ( ۲۴ ) مَنَّاعٍ لِلْخَيْرِ مُعْتَدٍ مُرِيبٍ‌( ۲۵ ) الَّذِي جَعَلَ مَعَ اللَّهِ إِلٰهاً آخَرَ فَأَلْقِيَاهُ فِي الْعَذَابِ

(۲۴) حکم ہوگا کہ تم دونوں ہر ناشکرے سرکش کو جہنمّ میں ڈال دو (۲۵) جو خیر سے روکنے والا حد سے تجاوز کرنے والا اور شبہات پیدا کرنے والا تھا (۲۶) جس نے اللہ کے ساتھ دوسرے خدا بنادیئے تھے تم دونوں اس

الشَّدِيدِ( ۲۶ ) قَالَ قَرِينُهُ رَبَّنَا مَا أَطْغَيْتُهُ وَ لٰکِنْ کَانَ فِي ضَلاَلٍ بَعِيدٍ( ۲۷ ) قَالَ لاَ تَخْتَصِمُوا لَدَيَّ وَقَدْ قَدَّمْتُ إِلَيْکُمْ

کو شدید عذاب میں ڈال دو (۲۷) پھر اس کا ساتھی شیطان کہے گا کہ خدایا میں نے اس کو گمراہ نہیں کیا ہے یہ خود ہی گمراہی میں بہت دور تک چلا گیا تھا (۲۸) ارشاد ہوگا کہ میرے پاس جھگڑا مت کرو میں پہلے ہی عذاب کی خبر دے چکا

بِالْوَعِيدِ( ۲۸ ) مَا يُبَدَّلُ الْقَوْلُ لَدَيَّ وَ مَا أَنَا بِظَلاَّمٍ لِلْعَبِيدِ( ۲۹ ) يَوْمَ نَقُولُ لِجَهَنَّمَ هَلِ امْتَلَأْتِ وَ تَقُولُ هَلْ مِنْ

ہوں (۲۹) میرے پاس بات میں تبدیلی نہیں ہوتی ہے اور نہ میں بندوں پر ظلم کرنے والا ہوں(۳۰)جس دن ہم جہّنم سے کہیں گے کہ تو بھرگیا تو وہ کہے

مَزِيدٍ( ۳۰ ) وَأُزْلِفَتِ الْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِينَ غَيْرَبَعِيدٍ( ۳۱ ) هٰذَامَاتُوعَدُونَ لِکُلِّ أَوَّابٍ حَفِيظٍ( ۳۲ ) مَنْ خَشِيَ الرَّحْمٰنَ بِالْغَيْبِ

گا کہ کیا کچھ اور مل سکتا ہے(۳۱) اور جنّت کو صاحبانِ تقویٰ سے قریب تر کردیا جائے گا (۳۲) یہ وہ جگہ ہے جس کا وعدہ ہر خدا کی طرف رجوع کرنے والے اور نفس کی حفاظت کرنے والے سے کیا جاتا ہے (۳۳) جو شخص بھی رحمان سے پبُ غیب ڈرتا ہے اور اس کی بارگاہ میں رجوع کرنے

وَ جَاءَ بِقَلْبٍ مُنِيبٍ‌( ۳۳ ) ادْخُلُوهَا بِسَلاَمٍ ذٰلِکَ يَوْمُ الْخُلُودِ( ۳۴ ) لَهُمْ مَا يَشَاءُونَ فِيهَا وَ لَدَيْنَا مَزِيدٌ( ۳۵ )

والے دل کی ساتھ حاضر ہوتا ہے (۳۴) تم سب سلامتی کے ساتھی جنّت میں داخل ہوجاؤ کہ یہ ہمیشگی کا دن ہے (۳۵) وہاں ان کے لئے جو کچھ بھی چاہیں گے سب حاضر رہے گا اور ہمارے پاس مزید بھی ہے

۵۲۰

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609