قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 142437
ڈاؤنلوڈ: 5907

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 142437 / ڈاؤنلوڈ: 5907
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

مَنْ ذَا الَّذِي يُقْرِضُ اللَّهَ قَرْضاً حَسَناً فَيُضَاعِفَهُ لَهُ أَضْعَافاً کَثِيرَةً وَاللَّهُ يَقْبِضُ وَ يَبْسُطُ وَ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ‌( ۲۴۵ )

(۲۴۵) کون ہے جو خدا کو قرض حسن دے اور پھر خدا اسے کئی گنا کرکے واپس کردے خدا کم بھی کرسکتاہے اور زیادہ بھی اور تم سب اسی کی بارگاہ میں پلٹائے جاؤگے

أَ لَمْ تَرَ إِلَى الْمَلَإِ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ مِنْ بَعْدِ مُوسَى إِذْ قَالُوا لِنَبِيٍّ لَهُمُ ابْعَثْ لَنَا مَلِکاً نُقَاتِلْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ

(۲۴۶) کیا تم نے موسیٰ علیہ السّلام کے بعد بنی اسرائیل کی اس جماعت کونہیں دیکھا جس نے اپنے نبی سے کہا کہ ہمارے واسطے ایک بادشاہ مقرر کیجئے تاکہ ہم راہ خدا میں جہاد کریں

هَلْ عَسَيْتُمْ إِنْ کُتِبَ عَلَيْکُمُ الْقِتَالُ أَلاَّ تُقَاتِلُوا قَالُوا وَ مَا لَنَا أَلاَّ نُقَاتِلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَ قَدْ أُخْرِجْنَا مِنْ دِيَارِنَا

. نبی نے فرمایا کہ اندیشہ یہ ہے کہ تم پر جہادواجب ہوجائے توتم جہاد نہ کرو. ان لوگوں نے کہا کہ ہم کیوںکر جہاد نہ کریں گے جب کہ ہمیں ہمارے گھروں

وَ أَبْنَائِنَا فَلَمَّا کُتِبَ عَلَيْهِمُ الْقِتَالُ تَوَلَّوْا إِلاَّ قَلِيلاً مِنْهُمْ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمِينَ‌( ۲۴۶ ) وَ قَالَ لَهُمْ نَبِيُّهُمْ إِنَّ اللَّهَ

اور بال بّچوں سے الگ نکال باہر کردیا گیا ہے. اس کے بعد جب جہاد واجب کردیا گیا تو تھوڑے سے افراد کے علاوہ سب منحرف ہوگئے اور اللہ ظالمین کو خوب جانتا ہے (۲۴۷) ان کے پیغمبر علیہ السّلام نے کہا کہ اللہ نے

قَدْ بَعَثَ لَکُمْ طَالُوتَ مَلِکاً قَالُوا أَنَّى يَکُونُ لَهُ الْمُلْکُ عَلَيْنَا وَ نَحْنُ أَحَقُّ بِالْمُلْکِ مِنْهُ وَ لَمْ يُؤْتَ سَعَةً مِنَ

تمہارے لئے طالوت کو حاکم مقرر کیا ہے. ان لوگوں نے کہا کہ یہ کس طرح حکومت کریں گے ان کے پاس تو مال کی فراوانی نہیں ہے

الْمَالِ قَالَ إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَاهُ عَلَيْکُمْ وَ زَادَهُ بَسْطَةً فِي الْعِلْمِ وَ الْجِسْمِ وَ اللَّهُ يُؤْتِي مُلْکَهُ مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ وَاسِعٌ

ان سے زیادہ تو ہم ہی حقدار حکومت ہیں. نبی نے جواب دیا کہ انہیں اللہ نے تمہارے لئے منتخب کیا ہے اور علم و جسم میں وسعت عطا فرمائی ہے اور اللہ جسے چاہتا ہے اپنا ملک دے دیتا ہے کہ وہ صاحبِ وسعت بھی ہے

عَلِيمٌ‌( ۲۴۷ ) وَ قَالَ لَهُمْ نَبِيُّهُمْ إِنَّ آيَةَ مُلْکِهِ أَنْ يَأْتِيَکُمُ التَّابُوتُ فِيهِ سَکِينَةٌ مِنْ رَبِّکُمْ وَ بَقِيَّةٌ مِمَّا تَرَکَ آلُ

اور صاحبِ علم بھی (۲۴۸) اور ان کے پیغمبرعلیہ السّلام نے یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت کی نشانی یہ ہے یہ تمہارے پاس وہ تابوت لے آئیں گے جس میںپروردگار کی طرف سے سامانِ سکون اور

مُوسَى وَ آلُ هَارُونَ تَحْمِلُهُ الْمَلاَئِکَةُ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً لَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۲۴۸ )

آل موسیٰ علیہ السّلام اور آل ہارون علیہ السّلام کا چھوڑا ہوا ترکہ بھی ہے. اس تابوت کو ملائکہ اٹھائے ہوئے ہوں گے اور اس میں تمہارے لئے قدراُ پروردگار کی نشانی بھی ہے اگر تم صاحبِ ایمان ہو

۴۱

فَلَمَّا فَصَلَ طَالُوتُ بِالْجُنُودِ قَالَ إِنَّ اللَّهَ مُبْتَلِيکُمْ بِنَهَرٍ فَمَنْ شَرِبَ مِنْهُ فَلَيْسَ مِنِّي وَ مَنْ لَمْ يَطْعَمْهُ فَإِنَّهُ مِنِّي إِلاَّ

(۲۴۹) اس کے بعد جب طالوت علیہ السّلام لشکر لے کرچلے تو انہوں نے کہا کہ اب خدا ایک نہر کے ذریعہ تمہارا امتحان لینے والا ہے جو اس میں سے پی لے گا وہ مجھ سے نہ ہوگا اور جو نہ چکھے گا وہ مجھ سے ہوگا مگر

مَنِ اغْتَرَفَ غُرْفَةً بِيَدِهِ فَشَرِبُوا مِنْهُ إِلاَّ قَلِيلاً مِنْهُمْ فَلَمَّا جَاوَزَهُ هُوَ وَ الَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ قَالُوا لاَ طَاقَةَ لَنَا الْيَوْمَ

یہ کہ ایک چلّو پانی لے لے. نتیجہ یہ ہوا کہ سب نے پانی پی لیا سوائے چند افراد کے---- پھر جب وہ صاحبانِ ایمان کو لے کر آگے بڑھے لوگوں نے کہا کہ آج تو

بِجَالُوتَ وَ جُنُودِهِ قَالَ الَّذِينَ يَظُنُّونَ أَنَّهُمْ مُلاَقُو اللَّهِ کَمْ مِنْ فِئَةٍ قَلِيلَةٍ غَلَبَتْ فِئَةً کَثِيرَةً بِإِذْنِ اللَّهِ وَ اللَّهُ مَعَ

جالوت اور اس کے لشکروں کے مقابلہ کی ہمت نہیں ہے اور ایک جماعت نے جسے خدا سے ملاقات کرنے کا خیال تھا کہا کہ اکثر چھوٹے چھوٹے گروہ بڑی بڑی جماعتوں پر حکم خدا سے غالب آجاتے ہیں اور اللہ

الصَّابِرِينَ‌( ۲۴۹ ) وَ لَمَّا بَرَزُوا لِجَالُوتَ وَ جُنُودِهِ قَالُوا رَبَّنَا أَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْراً وَ ثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وَ انْصُرْنَا عَلَى

صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے (۲۵۰) اور یہ لوگ جب جالوت اور اس کے لشکروں کے مقابلے کے لئے نکلے تو انہوں نے کہا کہ خدایا ہمیں بے پناہ صبر عطا فرما ہمارے قدموں کو ثبات دے اور

الْقَوْمِ الْکَافِرِينَ‌( ۲۵۰ ) فَهَزَمُوهُمْ بِإِذْنِ اللَّهِ وَ قَتَلَ دَاوُدُ جَالُوتَ وَ آتَاهُ اللَّهُ الْمُلْکَ وَ الْحِکْمَةَ وَ عَلَّمَهُ مِمَّا

ہمیں کافروں کے مقابلہ میں نصرت عطا فرما (۲۵۱) نتیجہ یہ ہوا کہ ان لوگوں نے جالوت کے لشکر کو خدا کے حکم سے شکست دے دی اور داؤد علیہ السّلام نے جالوت کو قتل کردیا اور اللہ نے انہیں ملک اور حکمت عطاکردی اور اپنے علم سے

يَشَاءُ وَ لَوْ لاَ دَفْعُ اللَّهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لَفَسَدَتِ الْأَرْضُ وَ لٰکِنَّ اللَّهَ ذُو فَضْلٍ عَلَى الْعَالَمِينَ( ۲۵۱ )

جس قدر چاہا دے دیا اور اگر اسی طرح خدا بعض کو بعض سے نہ روکتا رہتا تو ساری زمین میں فساد پھیل جاتا لیکن خدا عالمین پر بڑا فضل کرنے والا ہے

تِلْکَ آيَاتُ اللَّهِ نَتْلُوهَا عَلَيْکَ بِالْحَقِّ وَ إِنَّکَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ‌( ۲۵۲ )

(۲۵۲) یہ آیات الہٰیہ ہیں جن کو ہم واقعیت کے ساتھ آپ کو پڑھ کر سناتے ہیں اور آپ یقینا مرسلین میں سے ہیں

۴۲

تِلْکَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ مِنْهُمْ مَنْ کَلَّمَ اللَّهُ وَ رَفَعَ بَعْضَهُمْ دَرَجَاتٍ وَ آتَيْنَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ

(۲۵۳) یہ سب رسول علیہ السّلام وہ ہیں جنہیں ہم نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے. ان میں سے بعض وہ ہیں جن سے خدا نے کلام کیا ہے اور بعض کے درجات بلند کئے ہیں اور ہم نے عیسیٰ علیہ السّلام بن مریم کو

الْبَيِّنَاتِ وَ أَيَّدْنَاهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ وَ لَوْ شَاءَ اللَّهُ مَا اقْتَتَلَ الَّذِينَ مِنْ بَعْدِهِمْ مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَتْهُمُ الْبَيِّنَاتُ وَ لٰکِنِ

کھلی ہوئی نشانیاںدی ہیں اور روح القدس کے ذریعہ ان کی تائید کی ہے. اگر خدا چاہتا تو ان رسولوں کے بعد والے ان واضح معجزات کے آجانے کے بعد آپس میں جھگڑا نہ کرتے لیکن

اخْتَلَفُوا فَمِنْهُمْ مَنْ آمَنَ وَ مِنْهُمْ مَنْ کَفَرَ وَ لَوْ شَاءَ اللَّهُ مَا اقْتَتَلُوا وَ لٰکِنَّ اللَّهَ يَفْعَلُ مَا يُرِيدُ( ۲۵۳ ) يَا أَيُّهَا

ان لوگوں نے (خدا کے جبر نہ کرنے کی بنا پر) اختلاف کیا ہے بعض ایمان لائے اور بعض کافر ہو گئے اور اگر خدا طے کر لیتا تو یہ جھگڑا نہ کرسکتے لیکن خدا جو چاہتا ہے وہی کرتا ہے (۲۵۴) اے ایمان والو

الَّذِينَ آمَنُوا أَنْفِقُوا مِمَّا رَزَقْنَاکُمْ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَ يَوْمٌ لاَ بَيْعٌ فِيهِ وَ لاَ خُلَّةٌ وَ لاَ شَفَاعَةٌ وَ الْکَافِرُونَ هُمُ

جو تمہیں رزق دیا گیا ہے اس میں سے راہ خدا میں خرچ کرو قبل اسکے کہ وہ دن آجائے جس دن نہ تجارت ہوگی نہ دوستی کام آئے گی اور نہ سفارش. اورکافرین ہی

الظَّالِمُونَ‌( ۲۵۴ ) اللَّهُ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ لاَ تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَ لاَ نَوْمٌ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ

اصل میں ظالمین ہیں (۲۵۵) اللہ جس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے زندہ بھی ہے اوراسی سے کِل کائنات قائم ہے اسے نہ نیند آتی ہے نہ اُونگھ آسمانوں اور زمین میں

مَنْ ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِنْدَهُ إِلاَّ بِإِذْنِهِ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَ مَا خَلْفَهُمْ وَ لاَ يُحِيطُونَ بِشَيْ‌ءٍ مِنْ عِلْمِهِ إِلاَّ بِمَا

جو کچھ بھی ہے سب اسی کا ہے. کون ہے جو اس کی بارگاہ میں اس کی اجازت کے بغیر سفارش کرسکے. وہ جو کچھ ان کے سامنے ہے اور جو پبُ پشت ہے سب کوجانتا ہے اور یہ اس کے علم کے ایک حّصہ کا بھی احاطہ نہیں کرسکتے مگر وہ

شَاءَ وَسِعَ کُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ وَ لاَ يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا وَ هُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ‌( ۲۵۵ ) لاَ إِکْرَاهَ فِي الدِّينِ

جس قدر چاہے. اس کی کرس علم و اقتدار زمین و آسمان سے وسیع تر ہے اور اسے ا ن کے تحفظ میں کوئی تکلیف بھی نہیں ہوتی وہ عالی مرتبہ بھی ہے اور صاحبِ عظمت بھی (۲۵۶) دین میں کسی طرح کا جبر نہیں ہے.

قَدْ تَبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَيِّ فَمَنْ يَکْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَ يُؤْمِنْ بِاللَّهِ فَقَدِ اسْتَمْسَکَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَى لاَ انْفِصَامَ لَهَا وَ

ہدایت گمراہی سے الگ اور واضح ہوچکی ہے. اب جو شخص بھی طاغوت کا انکار کرکے اللہ پر ایمان لے آئے وہ اس کی مضبوط رسّی سے متمسک ہوگیا ہے جس کے ٹوٹنے کا امکان نہیں ہے

اللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ‌( ۲۵۶ )

اور خدا سمیع بھی ہے اور علیم بھی ہے

۴۳

اللَّهُ وَلِيُّ الَّذِينَ آمَنُوا يُخْرِجُهُمْ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ وَ الَّذِينَ کَفَرُوا أَوْلِيَاؤُهُمُ الطَّاغُوتُ يُخْرِجُونَهُمْ مِنَ النُّورِ إِلَى

(۲۵۷) اللہ صاحبانِ ایمان کا ولی ہے وہ انہیں تاریکیوں سے نکال کر روشنی میں لے آتا ہے اور کفارکے ولی طاغوت ہیں جو انہیں روشنی سے نکال کر

الظُّلُمَاتِ أُولٰئِکَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۲۵۷ ) أَ لَمْ تَرَ إِلَى الَّذِي حَاجَّ إِبْرَاهِيمَ فِي رَبِّهِ أَنْ آتَاهُ اللَّهُ

اندھیروں میں لے جاتے ہیں یہی لوگ جہّنمی ہیں اور وہاں ہمیشہ رہنے والے ہیں (۲۵۸) کیا تم نے اس کے حال پر نظر نہیں کی جس نے ابراہیم علیہ السّلام سے پروردگار کے بارے میں بحث کی صرف اس بات پر کہ خدا نے

الْمُلْکَ إِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّيَ الَّذِي يُحْيِي وَ يُمِيتُ قَالَ أَنَا أُحْيِي وَ أُمِيتُ قَالَ إِبْرَاهِيمُ فَإِنَّ اللَّهَ يَأْتِي بِالشَّمْسِ مِنَ

اسے ملک دے دیا تھا جب ابرہیم علیہ السّلام نے یہ کہا کہ میرا خدا جلِتا بھی ہے اور مارتا بھی ہے تو اس نے کہا کہ یہ کام میں بھی کرسکتا ہوں تو ابراہیم علیہ السّلام نے کہا کہ میرا خدامشرق سے آفتاب

الْمَشْرِقِ فَأْتِ بِهَا مِنَ الْمَغْرِبِ فَبُهِتَ الَّذِي کَفَرَ وَ اللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ‌( ۲۵۸ ) أَوْ کَالَّذِي مَرَّ عَلَى

نکالتا ہے تو مغرب سے نکال دے تو کافر حیران رہ گیا اور اللہ ظالم قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے (۲۵۹) یا اس بندے کی مثال جس کا گذر

قَرْيَةٍ وَ هِيَ خَاوِيَةٌ عَلَى عُرُوشِهَا قَالَ أَنَّى يُحْيِي هٰذِهِ اللَّهُ بَعْدَ مَوْتِهَا فَأَمَاتَهُ اللَّهُ مِائَةَ عَامٍ ثُمَّ بَعَثَهُ قَالَ کَمْ لَبِثْتَ

ایک قریہ سے ہوا جس کے سارے عرش و فرش گرچکے تھے تو اس بندہ نے کہا کہ خدا ان سب کو موت کے بعد کس طرح زندہ کرے گا تو خدا نے اس بندہ کو سوسال کے لئے موت دے دی اورپھرزندہ کیا اور پوچھا کہ کتنی دیر پڑے رہے

قَالَ لَبِثْتُ يَوْماً أَوْ بَعْضَ يَوْمٍ قَالَ بَلْ لَبِثْتَ مِائَةَ عَامٍ فَانْظُرْ إِلَى طَعَامِکَ وَ شَرَابِکَ لَمْ يَتَسَنَّهْ وَ انْظُرْ إِلَى

تو اس نے کہا کہ ایک دن یا کچھ کم فرمایا نہیں سو سال ذرا اپنے کھانے اور پینے کو تو دیکھو کہ خراب تک نہیں ہوا اور اپنے

حِمَارِکَ وَ لِنَجْعَلَکَ آيَةً لِلنَّاسِ وَ انْظُرْ إِلَى الْعِظَامِ کَيْفَ نُنْشِزُهَا ثُمَّ نَکْسُوهَا لَحْماً فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَهُ قَالَ أَعْلَمُ أَنَّ

گدھے پر نگاہ کرو (کہ سڑ گل گیا ہے) اور ہم اسی طرح تمہیں لوگوں کے لئے ایک نشانی بنانا چاہتے ہیں پھر ان ہڈیوںکو دیکھو کہ ہم کس طرح جوڑ کر ان پر گوشت چڑھاتے ہیں. پھر جب ان پر یہ بات واضح ہوگئی تو بیساختہ آواز دی کہ مجھے معلوم

اللَّهَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۲۵۹ )

ہے کہ خدا ہر شے پرقادر ہے

۴۴

وَ إِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ أَرِنِي کَيْفَ تُحْيِي الْمَوْتَى قَالَ أَ وَ لَمْ تُؤْمِنْ قَالَ بَلَى وَ لٰکِنْ لِيَطْمَئِنَّ قَلْبِي قَالَ فَخُذْ

(۲۶۰) اور اس موقع کو یاد کرو جب ابراہیم علیہ السّلام نے التجا کی کہ پروردگار مجھے یہ دکھا دے کہ تو مردوں کو کس طرح زندہ کرتا ہے ارشاد ہوا کیا تمہارا ایمان نہیں ہے عرض کی ایمان توہے لیکن اطمینان چاہتا ہوں ارشاد ہوا

أَرْبَعَةً مِنَ الطَّيْرِ فَصُرْهُنَّ إِلَيْکَ ثُمَّ اجْعَلْ عَلَى کُلِّ جَبَلٍ مِنْهُنَّ جُزْءاً ثُمَّ ادْعُهُنَّ يَأْتِينَکَ سَعْياً وَ اعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ

کہ چار طائر پکڑلو اور انہیں اپنے سے مانوس بناؤ پھر ٹکڑے ٹکڑے کرکے ہر پہاڑ پر ایک حصّہ رکھ دو اور پھرآواز دو سب دوڑتے ہوئے آجائیں گے اور یاد رکھو کہ خدا

عَزِيزٌ حَکِيمٌ‌( ۲۶۰ ) مَثَلُ الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ کَمَثَلِ حَبَّةٍ أَنْبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِي کُلِّ سُنْبُلَةٍ

صاحبِ عزّت بھی اور صاحبِ حکمت بھی (۲۶۱) جو لوگ راہ خدا میں اپنے اموال خرچ کرتے ہیں ان کے عمل کی مثال اس دانہ کی ہے جس سے سات بالیاں پیدا ہوں اور پھر ہر بالی میں

مِائَةُ حَبَّةٍ وَ اللَّهُ يُضَاعِفُ لِمَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ‌( ۲۶۱ ) الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ لاَ

سو سو دانے ہوںاور خدا جس کے لئے چاہتا ہے اضافہ بھی کردیتا ہے کہ وہ صاحبِ وسعت بھی ہے اور علیم و دانا بھی (۲۶۲) جو لوگ راہ خدا میں اپنے اموال خرچ کرتے ہیں اور اس کے

يُتْبِعُونَ مَا أَنْفَقُوا مَنّاً وَ لاَ أَذًى لَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَ لاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَ لاَ هُمْ يَحْزَنُونَ‌( ۲۶۲ )

بعد احسان نہیں جتاتے اور اذّیت بھی نہیں دیتے ان کے لئے پروردگار کے یہاں اجر بھی ہے اور نہ کوئی خوف ہے نہ حزن

قَوْلٌ مَعْرُوفٌ وَ مَغْفِرَةٌ خَيْرٌ مِنْ صَدَقَةٍ يَتْبَعُهَا أَذًى وَ اللَّهُ غَنِيٌّ حَلِيمٌ‌( ۲۶۳ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تُبْطِلُوا

(۲۶۳) نیک کلام اور مغفرت اس صدقہ سے بہتر ہے جس کے پیچھے دل دکھانے کا سلسلہ بھی ہو خدا سب سے بے نیاز اور بڑا اِرد بار ہے

(۲۶۴) ایمان والو اپنے صدقات کو منّت گزاری

صَدَقَاتِکُمْ بِالْمَنِّ وَ الْأَذَى کَالَّذِي يُنْفِقُ مَالَهُ رِئَاءَ النَّاسِ وَ لاَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ فَمَثَلُهُ کَمَثَلِ صَفْوَانٍ

اور اذیت سے برباد نہ کرو اس شخص کی طرح جو اپنے مال کو دنیا دکھانے کے لئے صرف کرتاہے اور اس کا ایمان نہ خدا پر ہے اور نہ آخرت پر اس کی مثال اس صاف چٹان کی ہے

عَلَيْهِ تُرَابٌ فَأَصَابَهُ وَابِلٌ فَتَرَکَهُ صَلْداً لاَ يَقْدِرُونَ عَلَى شَيْ‌ءٍ مِمَّا کَسَبُوا وَاللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْکَافِرِينَ‌( ۲۶۴ )

جس پر گرد جم گئی ہو کہ تیز بارش کے آتے ہی بالکل صاف ہوجائے یہ لوگ اپنی کمائی پر بھی اختیار نہیں رکھتے اور اللہ کافروں کی ہدایت بھی نہیں کرتا

۴۵

وَ مَثَلُ الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمُ ابْتِغَاءَ مَرْضَاةِ اللَّهِ وَ تَثْبِيتاً مِنْ أَنْفُسِهِمْ کَمَثَلِ جَنَّةٍ بِرَبْوَةٍ أَصَابَهَا وَابِلٌ فَآتَتْ

(۲۶۵) اور جو لوگ اپنے اموال کو رضائے خدا کی طلب اور اپنے نفس کے استحکام کی غرض سے خرچ کرتے ہیں ان کے مال کی مثال اس باغ کی ہے جو کسی بلندی پر ہو اور تیز بارش

أُکُلَهَا ضِعْفَيْنِ فَإِنْ لَمْ يُصِبْهَا وَابِلٌ فَطَلٌّ وَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ( ۲۶۵ ) أَ يَوَدُّ أَحَدُکُمْ أَنْ تَکُونَ لَهُ جَنَّةٌ مِنْ

آکر اس کی فصل دوگنا بنا دے اور اگر تیز بارش نہ آئے تو معمولی بارش ہی کافی ہوجائے اور اللہ تمہارے اعمال کی نیتوں سے خوب باخبر ہے (۲۶۶) کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرتا ہے کہ اس کے پاس

نَخِيلٍ وَ أَعْنَابٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ لَهُ فِيهَا مِنْ کُلِّ الثَّمَرَاتِ وَ أَصَابَهُ الْکِبَرُ وَ لَهُ ذُرِّيَّةٌ ضُعَفَاءُ فَأَصَابَهَا

کھجور اور انگور کے باغ ہوں. ان کے نیچے نہریں جاری ہوں ان میں ہر طرح کے پھل ہوں--- اور آدمی بوڑھاہوجائے اس کے کمزور بچے ہوں اور پھراچانک

إِعْصَارٌ فِيهِ نَارٌ فَاحْتَرَقَتْ کَذٰلِکَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَکُمُ الْآيَاتِ لَعَلَّکُمْ تَتَفَکَّرُونَ‌( ۲۶۶ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَنْفِقُوا

تیز گرم ہوا جس میں آگ بھری ہو چل جائے اور سب جل کر خاک ہوجائے خداا سی طرح اپنی آیات کو واضح کرکے بیان کرتا ہے کہ شاید تم فکر کرسکو (۲۶۷) اے ایمان والو اپنی پاکیزہ کمائی اور

مِنْ طَيِّبَاتِ مَا کَسَبْتُمْ وَ مِمَّا أَخْرَجْنَا لَکُمْ مِنَ الْأَرْضِ وَ لاَ تَيَمَّمُوا الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنْفِقُونَ وَ لَسْتُمْ بِآخِذِيهِ إِلاَّ أَنْ

جو کچھ ہم نے زمین سے تمہارے لئے پیدا کیا ہے سب میں سے راہ خدا میں خرچ کرو اور خبردار انفاق کے ارادے سے خراب مال کو ہاتھ بھی نہ لگانا کہ اگر یہ مال تم کو دیا جائے تو آنکھ بند کئے بغیر

تُغْمِضُوا فِيهِ وَ اعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ حَمِيدٌ( ۲۶۷ ) الشَّيْطَانُ يَعِدُکُمُ الْفَقْرَ وَ يَأْمُرُکُمْ بِالْفَحْشَاءِ وَ اللَّهُ يَعِدُکُمْ

چھوؤ گے بھی نہیں یاد رکھو کہ خدا سب سے بے نیاز ہے اور سزاوار حمد و ثنا بھی ہے (۲۶۸) شیطان تم سے فقیری کا وعدہ کرتا ہے اور تمہیں برائیوں کا حکم دیتا ہے اور خدا

مَغْفِرَةً مِنْهُ وَ فَضْلاً وَ اللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ‌( ۲۶۸ ) يُؤْتِي الْحِکْمَةَ مَنْ يَشَاءُ وَ مَنْ يُؤْتَ الْحِکْمَةَ فَقَدْ أُوتِيَ خَيْراً کَثِيراً

مغفرت اور فضل و احسان کا وعدہ کرتا ہے خدا صاحبِ وسعت بھی ہے اور علیم و دانا بھی (۲۶۹) وہ جس کو بھی چاہتا ہے حکمت عطا کردیتا ہے اور جسے حکمت عطا کردی جائے اسے گویاخیرکثیر عطا کردیا گیا

وَ مَا يَذَّکَّرُ إِلاَّ أُولُوا الْأَلْبَابِ‌( ۲۶۹ )

اور اس بات کوصاحبانِ عقل کے علاوہ کوئی نہیں سمجھتا ہے

۴۶

وَ مَا أَنْفَقْتُمْ مِنْ نَفَقَةٍ أَوْ نَذَرْتُمْ مِنْ نَذْرٍ فَإِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُهُ وَ مَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ أَنْصَارٍ( ۲۷۰ ) إِنْ تُبْدُوا

(۲۷۰) اور تم جو کچھ بھی راہ خدا میں خرچ کرو گے یا نذر کروگے تو خدا اس سے باخبر ہے البتہ ظالمین کا کوئی مددگار نہیں ہے (۲۷۱) اگر تم صدقہ کوعلی الاعلان

الصَّدَقَاتِ فَنِعِمَّا هِيَ وَ إِنْ تُخْفُوهَا وَ تُؤْتُوهَا الْفُقَرَاءَ فَهُوَ خَيْرٌ لَکُمْ وَ يُکَفِّرُ عَنْکُمْ مِنْ سَيِّئَاتِکُمْ وَ اللَّهُ بِمَا

دوگے تو یہ بھی ٹھیک ہے اور اگر حُھپا کر فقرائ کے حوالے کردوگے تو یہ بھی بہت بہترہے اور اس کے ذریعہ تمہارے بہت سے گناہ معاف ہوجائیں گے اور خدا تمہارے

تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ( ۲۷۱ ) لَيْسَ عَلَيْکَ هُدَاهُمْ وَ لٰکِنَّ اللَّهَ يَهْدِي مَنْ يَشَاءُ وَ مَا تُنْفِقُوا مِنْ خَيْرٍ فَلِأَنْفُسِکُمْ وَ

اعمال سے خوب باخبر ہے (۲۷۲) اے پیغمبران کی ہدایت پا جانے کی ذمہ داری آپ پر نہیں ہے بلکہ خدا جس کو چاہتا ہے ہدایت دے دیتا ہے اورلوگو جو مال بھی تم راہ خدا میں خرچ کروگے وہ دراصل اپنے ہی لئے ہوگا اور

مَا تُنْفِقُونَ إِلاَّ ابْتِغَاءَ وَجْهِ اللَّهِ وَ مَا تُنْفِقُوا مِنْ خَيْرٍ يُوَفَّ إِلَيْکُمْ وَ أَنْتُمْ لاَ تُظْلَمُونَ‌( ۲۷۲ ) لِلْفُقَرَاءِ الَّذِينَ

تم تو صرف خوشنودی خدا کے لئے خرچ کرتے ہو اور جوکچھ بھی خرچ کروگے وہ پوراپورا تمہاری طرف واپس آئے گا اور تم پرکسی طرح کا ظلم نہ ہوگا

(۲۷۳) یہ صدقہ ان فقرائ کے لئے ہے جو

أُحْصِرُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ لاَ يَسْتَطِيعُونَ ضَرْباً فِي الْأَرْضِ يَحْسَبُهُمُ الْجَاهِلُ أَغْنِيَاءَ مِنَ التَّعَفُّفِ تَعْرِفُهُمْ بِسِيمَاهُمْ لاَ

راہ خدا میں گرفتار ہوگئے ہیں اور کسی طرف جانے کے قابل بھی نہیں ہیں ناواقف افراد انہیں ان کی حیا و عفت کی بنا پر مالدار سمجھتے ہیں حالانکہ تم آثار سے ان کی غربت کا اندازہ کرسکتے ہو

يَسْأَلُونَ النَّاسَ إِلْحَافاً وَ مَا تُنْفِقُوا مِنْ خَيْرٍ فَإِنَّ اللَّهَ بِهِ عَلِيمٌ‌( ۲۷۳ ) الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ بِاللَّيْلِ وَ النَّهَارِ سِرّاً

اگرچہ یہ لوگوں سے چمٹ کر سوال نہیں کرتے ہیںاور تم لوگ جو کچھ بھی انفاق کرو گے خدا اسے خوب جانتا ہے (۲۷۴) جو لوگ اپنے اموال کو راہ خدا میں رات میں .دن میں خاموشی سے

وَ عَلاَنِيَةً فَلَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَ لاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَ لاَ هُمْ يَحْزَنُونَ‌( ۲۷۴ )

اور علی الاعلان خرچ کرتے ہیں ان کے لئے پیش پروردگار اجر بھی ہے اور انہیں نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ حزن

۴۷

الَّذِينَ يَأْکُلُونَ الرِّبَا لاَ يَقُومُونَ إِلاَّ کَمَا يَقُومُ الَّذِي يَتَخَبَّطُهُ الشَّيْطَانُ مِنَ الْمَسِّ ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ قَالُوا إِنَّمَا الْبَيْعُ

(۲۷۵) جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ روزِ قیامت اس شخص کی طرح اُٹھیں گے جسے شیطان نے چھوکر مخبوط الحواس بنا دیا ہو اس لئے کہ انہوں نے یہ کہہ دیا ہے کہ تجارت

مِثْلُ الرِّبَا وَ أَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبَا فَمَنْ جَاءَهُ مَوْعِظَةٌ مِنْ رَبِّهِ فَانْتَهَى فَلَهُ مَا سَلَفَ وَ أَمْرُهُ إِلَى اللَّهِ وَ مَنْ

بھی سود جیسی ہے جب کہ خدا نے تجارت کو حلال قرار دیا ہے اور سودکو حرام اب جس کے پاس خدا کی طرف سے نصیحت آگئی اور اس نے سود کو ترک کردیاتو گزشتہ کاروبار کا معاملہ خداکے حوالے ہے

عَادَ فَأُولٰئِکَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۲۷۵ ) يَمْحَقُ اللَّهُ الرِّبَا وَ يُرْبِي الصَّدَقَاتِ وَ اللَّهُ لاَ يُحِبُّ کُلَّ

اور جو اس کے بعد بھی سود لے تو وہ لوگ سب جہّنمی ہیں او ر وہیں ہمیشہ رہنے والے ہیں (۲۷۶) خدا سود کو برباد کردیتا ہے اور صدقات میں اضافہ کردیتا ہے اور خدا کسی بھی

کَفَّارٍ أَثِيمٍ‌( ۲۷۶ ) إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَ أَقَامُوا الصَّلاَةَ وَ آتَوُا الزَّکَاةَ لَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَ

ناشکرے گناہگار کو دوست نہیں رکھتا (۲۷۷) جو لوگ ایمان لے آئے اور انہوں نے نیک عمل کئے نماز قائم کی زکات ادا کی ان کے لئے پروردگار کے یہاں اجر ہے

لاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَ لاَ هُمْ يَحْزَنُونَ‌( ۲۷۷ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَ ذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ کُنْتُمْ

اور ان کے لئے کسی طرح کا خوف یا حزن نہیں ہے (۲۷۸) ایمان والو اللہ سے ڈرو اور جو سود باقی رہ گیا ہے اسے چھوڑ دو اگر تم

مُؤْمِنِينَ‌( ۲۷۸ ) فَإِنْ لَمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِنَ اللَّهِ وَ رَسُولِهِ وَ إِنْ تُبْتُمْ فَلَکُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِکُمْ لاَ تَظْلِمُونَ وَ

صاحبان ایمان ہو (۲۷۹) اگر تم نے ایسا نہ کیا تو خد ا و رسول سے جنگ کرنے کے لئے تیار ہو جاؤ اور اگر توبہ کرلو تو اصل مال تمہارا ہی ہے نہ تم ظلم کروگے

لاَ تُظْلَمُونَ‌( ۲۷۹ ) وَ إِنْ کَانَ ذُو عُسْرَةٍ فَنَظِرَةٌ إِلَى مَيْسَرَةٍ وَ أَنْ تَصَدَّقُوا خَيْرٌ لَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ( ۲۸۰ )

نہ تم پر ظلم کیا جائے گا (۲۸۰) اور اگر تمہارا مقروض تنگ دست ہے تو اسے وسعت حال تک مہلت دی جائے گی اور اگرتم معاف کردو گے توتمہارے حق میں زیادہ بہتر ہے بشرطیکہ تم اسے سمجھ سکو

وَ اتَّقُوا يَوْماً تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللَّهِ ثُمَّ تُوَفَّى کُلُّ نَفْسٍ مَا کَسَبَتْ وَ هُمْ لاَ يُظْلَمُونَ‌( ۲۸۱ )

(۲۸۱) اس دن سے ڈرو جب تم سب پلٹا کر اللہ کی بارگاہ میں لے جائے جاؤگے اس کے بعد ہر نفس کو اس کے کئے کا پورا پورا بدلہ ملے گا اور کسی پر کوئی ظلم نہیں کیا جائے گا

۴۸

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا تَدَايَنْتُمْ بِدَيْنٍ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى فَاکْتُبُوهُ وَ لْيَکْتُبْ بَيْنَکُمْ کَاتِبٌ بِالْعَدْلِ وَ لاَ يَأْبَ

(۲۸۲) ایمان والو جب بھی آپس میں ایک مقررہ مدّت کے لئے قرض کا لین دین کرو تو اسے لکھ لو اورتمہارے درمیان کوئی بھی کاتب لکھے لیکن انصاف کے ساتھ لکھے اور

کَاتِبٌ أَنْ يَکْتُبَ کَمَا عَلَّمَهُ اللَّهُ فَلْيَکْتُبْ وَ لْيُمْلِلِ الَّذِي عَلَيْهِ الْحَقُّ وَ لْيَتَّقِ اللَّهَ رَبَّهُ وَ لاَ يَبْخَسْ مِنْهُ شَيْئاً

کاتب کو نہ چاہئے کہ خدا کی تعلیم کے مطابق لکھنے سے انکار کرے اسے لکھ دینا چاہئے اور جس کے ذمہ قرض ہے اس کو چاہئے کہ وہ املا کرے اور اس خدا سے ڈرتا رہے جو اس کا پالنے والاہے اور کسی طرح کی کمی نہ کرے

فَإِنْ کَانَ الَّذِي عَلَيْهِ الْحَقُّ سَفِيهاً أَوْ ضَعِيفاً أَوْ لاَ يَسْتَطِيعُ أَنْ يُمِلَّ هُوَ فَلْيُمْلِلْ وَلِيُّهُ بِالْعَدْلِ وَ اسْتَشْهِدُوا

اب اگرجس کے ذمہ قرض ہے وہ نادان کمزور یامضمون بتانے کے قابل نہیں ہے تو اس کا ولی مضمون تیار کرے---- اور اپنے مردوں میں سے

شَهِيدَيْنِ مِنْ رِجَالِکُمْ فَإِنْ لَمْ يَکُونَا رَجُلَيْنِ فَرَجُلٌ وَ امْرَأَتَانِ مِمَّنْ تَرْضَوْنَ مِنَ الشُّهَدَاءِ أَنْ تَضِلَّ إِحْدَاهُمَا فَتُذَکِّرَ

دو کو گواہ بناؤ اور دو مرِد نہ ہوں تو ایک مذِد اور دو عورتیں تاکہ ایک بہکنے لگے تو دوسری یاد دلادے

إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَى وَ لاَ يَأْبَ الشُّهَدَاءُ إِذَا مَا دُعُوا وَ لاَ تَسْأَمُوا أَنْ تَکْتُبُوهُ صَغِيراً أَوْ کَبِيراً إِلَى أَجَلِهِ ذٰلِکُمْ

اور گواہوں کو چاہئے کہ گواہی کے لئے بلائے جائیں تو انکار نہ کریں اور خبردار لکھا پڑھی سے ناگواری کا اظہار نہ کرنا چاہے قرض چھوٹا ہو یا بڑا مّدت معین ہونی چاہئے

أَقْسَطُ عِنْدَ اللَّهِ وَ أَقْوَمُ لِلشَّهَادَةِ وَ أَدْنَى أَلاَّ تَرْتَابُوا إِلاَّ أَنْ تَکُونَ تِجَارَةً حَاضِرَةً تُدِيرُونَهَا بَيْنَکُمْ فَلَيْسَ عَلَيْکُمْ

یہی پروردگار کے نزدیک عدالت کے مطابق اورگواہی کے لئے زیادہ مستحکم طریقہ ہے او ر اس امر سے قریب تر ہے کہ آپس میں شک و شبہ نہ پیدا ہو ہاں اگر تجارت نقد ہے

جُنَاحٌ أَلاَّ تَکْتُبُوهَا وَ أَشْهِدُوا إِذَا تَبَايَعْتُمْ وَ لاَ يُضَارَّ کَاتِبٌ وَ لاَ شَهِيدٌ وَ إِنْ تَفْعَلُوا فَإِنَّهُ فُسُوقٌ بِکُمْ وَ اتَّقُوا

جس سے تم لوگ آپس میں اموال کی الٹ پھیر کرتے ہو تو نہ لکھنے میں کوئی حرج بھی نہیں ہے اور اگر تجارت میں بھی گواہ بناؤ تو کاتب یا گواہ کو حق نہیں کہ اپنے طرزِ عمل سے لوگوں کو نقصان پہنچائے اور نہ لوگوں کو یہ حق ہے اوراگرتم نے ایسا کیا تویہ اطاعت خدا سے نافرمانی ہے اور اللہ سے ڈرو

اللَّهَ وَ يُعَلِّمُکُمُ اللَّهُ وَ اللَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۲۸۲ )

اور اللہ تمہیں تعلیمات سے آراستہ فرماتاہے اور اللہ تو ہر چیز کا خوب علم رکھنے والا ہے

۴۹

وَ إِنْ کُنْتُمْ عَلَى سَفَرٍ وَ لَمْ تَجِدُوا کَاتِباً فَرِهَانٌ مَقْبُوضَةٌ فَإِنْ أَمِنَ بَعْضُکُمْ بَعْضاً فَلْيُؤَدِّ الَّذِي اؤْتُمِنَ أَمَانَتَهُ وَ

(۲۸۳) اور اگر تم سفر میں ہو اور کوئی کاتب نہیں مل رہا ہے تو کوئی رہن رکھ دو اور ایک کو دوسرے پر اعتبار ہو تو جس پراعتبار ہے اس کو چاہئے کہ امانت کو واپس کردے

لْيَتَّقِ اللَّهَ رَبَّهُ وَ لاَ تَکْتُمُوا الشَّهَادَةَ وَ مَنْ يَکْتُمْهَا فَإِنَّهُ آثِمٌ قَلْبُهُ وَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ‌( ۲۸۳ ) لِلَّهِ مَا فِي

اورخدا سے ڈرتا رہے- اور خبردار گواہی کو حُھپانا نہیں کہ جو ایسا کرے گا اس کا دل گنہگار ہوگا اور اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے(۲۸۴) اللہ ہی کے لئے

السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ وَ إِنْ تُبْدُوا مَا فِي أَنْفُسِکُمْ أَوْ تُخْفُوهُ يُحَاسِبْکُمْ بِهِ اللَّهُ فَيَغْفِرُ لِمَنْ يَشَاءُ وَ يُعَذِّبُ

زمین و آسمان کی کِل کائنات ہے تم اپنے دل کی باتوں کا اظہار کرو یا ان پر پردہ ڈالو وہ سب کا محاسبہ کرے گا وہ جس کو چاہے گا بخش دے گااور جس پر چاہے گا عذاب کرے گا

مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۲۸۴ ) آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْهِ مِنْ رَبِّهِ وَ الْمُؤْمِنُونَ کُلٌّ آمَنَ بِاللَّهِ وَ

وہ ہرشے پر قدرت و اختیار رکھنے والا ہے (۲۸۵) رسول ان تمام باتوں پر ایمان رکھتا ہے جو اس کی طرف نازل کی گئی ہیں اور مومنین بھی سب اللہ اور

مَلاَئِکَتِهِ وَکُتُبِهِ وَرُسُلِهِ لاَنُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِنْ رُسُلِهِ وَ قَالُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا غُفْرَانَکَ رَبَّنَا وَ إِلَيْکَ الْمَصِيرُ( ۲۸۵ )

ملائکہ اور مرسلین پر ایمان رکھتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ ہم رسولوں کے درمیان تفریق نہیں کرتے ہم نے پیغام الٰہی کو سن ا اور اس کی اطاعت کی پروردگار اب تیری مغفرت درکار ہے اور تیری ہی طرف پلٹ کر آنا ہے

لاَ يُکَلِّفُ اللَّهُ نَفْساً إِلاَّ وُسْعَهَا لَهَا مَا کَسَبَتْ وَ عَلَيْهَا مَا اکْتَسَبَتْ رَبَّنَا لاَ تُؤَاخِذْنَا إِنْ نَسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا رَبَّنَا

(۲۸۶) اللہ کس نفس کو اس کی وسعت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا ہر نفس کے لئے اس کی حاصل کی ہوئی نیکیوں کا فائدہ بھی ہے اور اس کی کمائی ہوئی برائیوں کا مظلمہ بھی---- پروردگار!

وَ لاَ تَحْمِلْ عَلَيْنَا إِصْراً کَمَا حَمَلْتَهُ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِنَا رَبَّنَا وَ لاَ تُحَمِّلْنَا مَا لاَ طَاقَةَ لَنَا بِهِ وَ اعْفُ عَنَّا وَ اغْفِرْ

ہم جو کچھ بھول جائیں یا ہم سے غلطی ہوجائے اس کا ہم سے مواخذہ نہ کرنا خدایا ہم پر ویسا بوجھ نہ ڈالنا جیسا پہلے والی امتوں پر ڈالا گیا ہے پروردگار ! ہم پر وہ بار نہ ڈالنا جس کی ہم میں طاقت نہ ہو ہمیں معاف کردیناً

لَنَا وَ ارْحَمْنَا أَنْتَ مَوْلاَنَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْکَافِرِينَ‌( ۲۸۶ )

ہمیں بخش دیناً ہم پر رحم کرنا توہمارا مولا اور مالک ہے اب کافروں کے مقابلہ میں ہماری مدد فرما

۵۰

( سورة آل عمران)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

الم‌( ۱ ) اللَّهُ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ‌( ۲ ) نَزَّلَ عَلَيْکَ الْکِتَابَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقاً لِمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَ أَنْزَلَ التَّوْرَاةَ وَ

(۱) الم (۲) اللہ جس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے اور وہ ہمیشہ زندہ ہے اور ہر شے اسی کے طفیل میں قائم ہے (۳) اس نے آپ پر وہ برحق کتاب نازل کی ہے جو تمام کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے اور توریت

الْإِنْجِيلَ‌( ۳ ) مِنْ قَبْلُ هُدًى لِلنَّاسِ وَ أَنْزَلَ الْفُرْقَانَ إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا بِآيَاتِ اللَّهِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ وَ اللَّهُ عَزِيزٌ

و انجیل بھی نازل کی ہے (۴) اس سے پہلے لوگوں کے لئے ہدایت بنا کر اور حق و باطل میں فرق کرنے والی کتاب بھی نازل کی ہے بیشک جو لوگ آیااُ الٰہی کا انکار کرتے ہیں ان کے واسطے شدید عذاب ہے اور

ذُو انْتِقَامٍ‌( ۴ ) إِنَّ اللَّهَ لاَ يَخْفَى عَلَيْهِ شَيْ‌ءٌ فِي الْأَرْضِ وَ لاَ فِي السَّمَاءِ( ۵ ) هُوَ الَّذِي يُصَوِّرُکُمْ فِي الْأَرْحَامِ

خدا سخت انتقام لینے والا ہے (۵) خدا کے لئے آسمان و زمین کی کوئی شے مخفی نہیں ہے (۶) وہ خدا جس طرح چاہتا ہے رحم مادر کے اندر تصویریں

کَيْفَ يَشَاءُ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۶ ) هُوَ الَّذِي أَنْزَلَ عَلَيْکَ الْکِتَابَ مِنْهُ آيَاتٌ مُحْکَمَاتٌ هُنَّ أُمُّ

بناتا ہے اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے وہ صاحب عزّت بھی ہے اور صاحب حکمت بھی (۷) اس نے آپ پروہ کتاب نازل کی ہے جس میں سے کچھ آیتیں لَحکم اور واضح ہیں جو اصل

الْکِتَابِ وَ أُخَرُ مُتَشَابِهَاتٌ فَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ زَيْغٌ فَيَتَّبِعُونَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ ابْتِغَاءَ الْفِتْنَةِ وَ ابْتِغَاءَ تَأْوِيلِهِ وَ مَا

کتاب ہیں اور کچھ متشابہ ہیں - اب جن کے دلوں میں کجی ہے وہ ا ن ہی متشابہات کے پیچھے لگ جاتے ہیں تاکہ فتنہ برپا کریں اور من مانی تاویلیں کریں حالانکہ اس کی تاویل

يَعْلَمُ تَأْوِيلَهُ إِلاَّ اللَّهُ وَ الرَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ يَقُولُونَ آمَنَّا بِهِ کُلٌّ مِنْ عِنْدِ رَبِّنَا وَ مَا يَذَّکَّرُ إِلاَّ أُولُوا الْأَلْبَابِ‌( ۷ )

کا حکم صرف خدا کو ہے اور انہیں جو علم میں رسوخ رکھنے والے ہیں - جن کا کہنا یہ ہے کہ ہم اس کتاب پر ایمان رکھتے ہیں اور یہ سب کی سب محکم و متشابہ ہمارے پروردگار ہی کی طرف سے ہے اور یہ بات سوائے صاحبانِ عقل کے کوئی نہیں سمجھ سکتا ہے

رَبَّنَا لاَ تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَ هَبْ لَنَا مِنْ لَدُنْکَ رَحْمَةً إِنَّکَ أَنْتَ الْوَهَّابُ‌( ۸ ) رَبَّنَا إِنَّکَ جَامِعُ

(۸) ان کا کہنا ہے کہ پروردگار جب تونے ہمیں ہدایت دے دی ہے تو اب ہمارے دلوں میں کجی نہ پیدا ہونے پائے اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما کہ تو بہترین عطا کرنے والا ہے (۹) خدایا تو تمام انسانوں کو اس دن جمع کرنے والا ہے

النَّاسِ لِيَوْمٍ لاَ رَيْبَ فِيهِ إِنَّ اللَّهَ لاَ يُخْلِفُ الْمِيعَادَ( ۹ )

جس میں کوئی شک نہیں ہے. اور اللہ کا وعدہ غلط نہیں ہوتا

۵۱

إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا لَنْ تُغْنِيَ عَنْهُمْ أَمْوَالُهُمْ وَ لاَ أَوْلاَدُهُمْ مِنَ اللَّهِ شَيْئاً وَ أُولٰئِکَ هُمْ وَقُودُ النَّارِ( ۱۰ ) کَدَأْبِ آلِ

(۱۰) جو لوگ کافر ہوگئے ہیں ان کے اموال و اولاد کچھ بھی کام آنے والے نہیں ہیں اور وہ جہّنم کا ایندھن بننے والے ہیں (۱۱) ن کا حال بھی فرعونیوں

فِرْعَوْنَ وَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا فَأَخَذَهُمُ اللَّهُ بِذُنُوبِهِمْ وَ اللَّهُ شَدِيدُ الْعِقَابِ‌( ۱۱ ) قُلْ لِلَّذِينَ کَفَرُوا

اور ان سے پہلے لوگوں کا سا ہو گا جنہوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا، پس اللہ نے انہیں ان کے گناہوں کی وجہ سے گرفت میں لے لیا اور اللہ سخت عذاب دینے والا ہے. (۱۲) (اے رسول) جنہوں نے انکار کیا ہے ان سے کہدیجیے:

سَتُغْلَبُونَ وَ تُحْشَرُونَ إِلَى جَهَنَّمَ وَ بِئْسَ الْمِهَادُ( ۱۲ ) قَدْ کَانَ لَکُمْ آيَةٌ فِي فِئَتَيْنِ الْتَقَتَا فِئَةٌ تُقَاتِلُ فِي سَبِيلِ

تم عنقریب مغلوب ہو جاؤ گے اور جہنم کی طرف اکھٹے کیے جاؤ گے اور وہ بدترین ٹھکانا ہے (۱۳) تمہارے واسطے ان دونوں گروہوں کے حالات میں ایک نشانی موجود ہے جو میدان جنگ میں آمنے سامنے آئے کہ ایک گروہ راہ خدا

اللَّهِ وَأُخْرَى کَافِرَةٌ يَرَوْنَهُمْ مِثْلَيْهِمْ رَأْيَ الْعَيْنِ وَاللَّهُ يُؤَيِّدُبِنَصْرِهِ مَنْ يَشَاءُ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَعِبْرَةًلِأُولِي الْأَبْصَارِ( ۱۳ )

میں جہاد کررہا تھا اور دوسرا کافر تھا جو ان مومنین کو اپنے سے دوگنا دیکھ رہا تھا اور اللہ اپنی نصرت کے ذریعہ جس کی چاہتا ہے تائید کرتا ہے اور اس میں صاحبان نظر کے واسطے سامان عبرت و نصیحت بھی ہے

زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوَاتِ مِنَ النِّسَاءِ وَ الْبَنِينَ وَ الْقَنَاطِيرِ الْمُقَنْطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَ الْفِضَّةِ وَ الْخَيْلِ الْمُسَوَّمَةِ وَ

(۱۴) لوگوں کے لئے خواہشااُ دنیا - عورتیں,اولاد, سونے چاندی کے ڈھیر, تندرست گھوڑے یا

الْأَنْعَامِ وَ الْحَرْثِ ذٰلِکَ مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ اللَّهُ عِنْدَهُ حُسْنُ الْمَآبِ‌( ۱۴ ) قُلْ أَ أُنَبِّئُکُمْ بِخَيْرٍ مِنْ ذٰلِکُمْ لِلَّذِينَ

چوپائےً کھیتیاں سب مزیّن اور آراستہ کردی گئی ہیں کہ یہی متاع دنیا ہے اور اللہ کے پاس بہترین انجام ہے (۱۵) پیغمبر آپ کہہ دیں کہ کیا میں ان سب سے بہتر چیز کی خبر دوں

اتَّقَوْا عِنْدَ رَبِّهِمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَ أَزْوَاجٌ مُطَهَّرَةٌ وَ رِضْوَانٌ مِنَ اللَّهِ وَ اللَّهُ بَصِيرٌ

- جو لوگ تقوٰی اختیار کرنے والے ہیں ان کے لئے پروردگار کے یہاں وہ باغات ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں اور وہ ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں ان کے لئے پاکیزہ بیویاں ہیں اور اللہ کی خوشنودی ہے اور اللہ

بِالْعِبَادِ( ۱۵ )

اپنے بندوں کے حالات سے خوب باخبر ہے

۵۲

الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا إِنَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَ قِنَا عَذَابَ النَّارِ( ۱۶ ) الصَّابِرِينَ وَ الصَّادِقِينَ وَ الْقَانِتِينَ وَ

(۱۶) قابل تعریف ہیں وہ لوگ جو یہ کہتے ہیں کہ پروردگار ہم ایمان لے آئے- ہمارے گناہوں کو بخش دے اور ہمیں آتش جہّنم سے بچالے

(۱۷) یہ سب صبر کرنے والے, سچ بولنے والے, اطاعت کرنے والے,

الْمُنْفِقِينَ وَ الْمُسْتَغْفِرِينَ بِالْأَسْحَارِ( ۱۷ ) شَهِدَ اللَّهُ أَنَّهُ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ وَ الْمَلاَئِکَةُ وَ أُولُوا الْعِلْمِ قَائِماً

راہ خدا میں خرچ کرنے والے اور ہنگام سحر استغفار کرنے والے ہیں (۱۸) اللہ خود گواہ ہے کہ اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے ملائکہ اور صاحبانِ علم گواہ

بِالْقِسْطِ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۱۸ ) إِنَّ الدِّينَ عِنْدَ اللَّهِ الْإِسْلاَمُ وَ مَا اخْتَلَفَ الَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ إِلاَّ

ہیں کہ وہ عدل کے ساتھ قائم ہے- اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے اور وہ صاحبِ عزّت و حکمت ہے (۱۹) دین,اللہ کے نزدیک صرف اسلام ہے اور اہل کتاب نے

مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْياً بَيْنَهُمْ وَ مَنْ يَکْفُرْ بِآيَاتِ اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ‌( ۱۹ ) فَإِنْ حَاجُّوکَ

علم آنے کے بعد ہی جھگڑا شروع کیا ہے صرف آپس کی شرارتوں کی بنائ پر اور جو بھی آیات الٰہی کا انکار کرے گا تو خدا بہت جلد حساب کرنے والا ہے

(۲۰) اے پیغمبر اگر یہ لوگ آپ سے کٹ حجتی کریں

فَقُلْ أَسْلَمْتُ وَجْهِيَ لِلَّهِ وَ مَنِ اتَّبَعَنِ وَ قُلْ لِلَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ وَ الْأُمِّيِّينَ أَ أَسْلَمْتُمْ فَإِنْ أَسْلَمُوا فَقَدِ اهْتَدَوْا

تو کہہ دیجئے کہ میرا رخ تمام تر اللہ کی طرف ہے اور میرے پیرو بھی ایسے ہی ہیں اور پھر اہلِ کتاب اور جاہل مشرکین سے پوچھئے کیا تم اسلام لے آئے- اگر وہ اسلام لے آئے تو گویا ہدایت پاگئے

وَ إِنْ تَوَلَّوْا فَإِنَّمَا عَلَيْکَ الْبَلاَغُ وَ اللَّهُ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ( ۲۰ ) إِنَّ الَّذِينَ يَکْفُرُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَ يَقْتُلُونَ النَّبِيِّينَ بِغَيْرِ

اور اگر منہ پھیر لیا تو آپ کا فرض صرف تبلیغ تھا اور اللہ اپنے بندوں کو خوب پہچانتا ہے (۲۱) جو لوگ آیات الٰہیہ کا انکار کرتے ہیں اور ناحق انبیائ کو

حَقٍّ وَ يَقْتُلُونَ الَّذِينَ يَأْمُرُونَ بِالْقِسْطِ مِنَ النَّاسِ فَبَشِّرْهُمْ بِعَذَابٍ أَلِيمٍ‌( ۲۱ ) أُولٰئِکَ الَّذِينَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ

قتل کرتے ہیں اور ان لوگوں کو قتل کرتے ہیں جو عدل و انصاف کا حکم دینے والے ہیں انہیں دردناک عذاب کی خبرسَنادیجئے (۲۲) یہی وہ لوگ ہیں جن کے اعمال

فِي الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ وَ مَا لَهُمْ مِنْ نَاصِرِينَ‌( ۲۲ )

دنیا میں بھی برباد ہوگئے اور آخرت میں بھی ان کا کوئی مددگار نہیں ہے

۵۳

أَ لَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ أُوتُوا نَصِيباً مِنَ الْکِتَابِ يُدْعَوْنَ إِلَى کِتَابِ اللَّهِ لِيَحْکُمَ بَيْنَهُمْ ثُمَّ يَتَوَلَّى فَرِيقٌ مِنْهُمْ وَ هُمْ

(۲۳) کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کتاب کا تھوڑا سا حصّہ دے دیا گیا کہ انہیں کتاب خدا کی طرف فیصلہ کے لئے بلایا جاتا ہے تو ایک فریق مکر جاتا ہے

مُعْرِضُونَ‌( ۲۳ ) ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ قَالُوا لَنْ تَمَسَّنَا النَّارُ إِلاَّ أَيَّاماً مَعْدُودَاتٍ وَ غَرَّهُمْ فِي دِينِهِمْ مَا کَانُوا يَفْتَرُونَ‌( ۲۴ )

اور وہ بالکل کنارہ کشی کرنے والے ہیں (۲۴) یہ اس لئے کہ ان کا عقیدہ ہے کہ انہیں آتش جہّنم صرف چند دن کے لئے چھوئے گی اور ان کو دین کے بارے میں ان کی افتراپردازیوں نے دھوکہ میں رکھا ہے

فَکَيْفَ إِذَا جَمَعْنَاهُمْ لِيَوْمٍ لاَ رَيْبَ فِيهِ وَ وُفِّيَتْ کُلُّ نَفْسٍ مَا کَسَبَتْ وَ هُمْ لاَ يُظْلَمُونَ‌( ۲۵ ) قُلِ اللَّهُمَّ

(۲۵) اس وقت کیا ہوگا جب ہم سب کو اس دن جمع کریں گے جس میں کسی شک اور شبہہ کی گنجائش نہیں ہے اور ہر نفس کو اس کے کئے کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور کسی پر کوئی ظلم نہیں کیا جائے گا (۲۶) پیغمبر آپ کہئے کہ خدایا

مَالِکَ الْمُلْکِ تُؤْتِي الْمُلْکَ مَنْ تَشَاءُ وَ تَنْزِعُ الْمُلْکَ مِمَّنْ تَشَاءُ وَ تُعِزُّ مَنْ تَشَاءُ وَ تُذِلُّ مَنْ تَشَاءُ بِيَدِکَ

تو صاحب اقتدار ہے جس کو چاہتا ہے اقتدار دیتا ہے اور جس سے چاہتا ہے سلب کرلیتا ہے- جس کو چاہتا ہے عزّت دیتا ہے اور جس کو چاہتا ہے ذلیل کرتا ہے-

الْخَيْرُ إِنَّکَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۲۶ ) تُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَ تُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَ تُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ

سارا خیر تیرے ہاتھ میں ہے اور تو ہی ہر شے پر قادر ہے (۲۷) تو رات کو دن اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور مردہ کو زندہ سے

وَ تُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَ تَرْزُقُ مَنْ تَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ‌( ۲۷ ) لاَ يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْکَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِنْ دُونِ

اور زندہ کو مردہ سے نکالتا ہے اور جسے چاہتا ہے بے حساب رزق دیتا ہے (۲۸) خبردار صاحبانِ ایمان .مومنین کو چھوڑ کر کفار کو اپنا و لی اور سرپرست نہ بنائیں

الْمُؤْمِنِينَ وَ مَنْ يَفْعَلْ ذٰلِکَ فَلَيْسَ مِنَ اللَّهِ فِي شَيْ‌ءٍ إِلاَّ أَنْ تَتَّقُوا مِنْهُمْ تُقَاةً وَ يُحَذِّرُکُمُ اللَّهُ نَفْسَهُ وَ إِلَى اللَّهِ

کہ جو بھی ایسا کرے گا اس کا خدا سے کوئی تعلق نہ ہوگا مگر یہ کہ تمہیں کفار سے خوف ہو تو کوئی حرج بھی نہیں ہے اور خدا تمہیں اپنی ہستی سے ڈراتا ہے اور اسی کی

الْمَصِيرُ( ۲۸ ) قُلْ إِنْ تُخْفُوا مَا فِي صُدُورِکُمْ أَوْ تُبْدُوهُ يَعْلَمْهُ اللَّهُ وَ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ وَ

طرف پلٹ کر جانا ہے (۲۹) آپ ان سے کہہ دیجئے کہ تم دل کی باتوں کو چھپاؤ یا اس کا اظہار کرو خدا تو بہرحال جانتا ہے اور وہ زمین و آسمان کی ہر چیز کو جانتا ہے

اللَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۲۹ )

اور ہر شے پر قدرت و اختیار رکھنے والا بھی ہے

۵۴

يَوْمَ تَجِدُ کُلُّ نَفْسٍ مَا عَمِلَتْ مِنْ خَيْرٍ مُحْضَراً وَ مَا عَمِلَتْ مِنْ سُوءٍ تَوَدُّ لَوْ أَنَّ بَيْنَهَا وَ بَيْنَهُ أَمَداً بَعِيداً وَ

(۳۰) اس دن کو یاد کرو جب ہر نفس اپنے نیک اعمال کو بھی حاضر پائے گا اور اعمال بد کو بھی جن کو دیکھ کر یہ تمناّ کرے گا کہ کاش ہمارے اور ان اِرے اعمال کے درمیان طویل فاصلہ ہوجاتا

يُحَذِّرُکُمُ اللَّهُ نَفْسَهُ وَ اللَّهُ رَءُوفٌ بِالْعِبَادِ( ۳۰ ) قُلْ إِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّونَ اللَّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْکُمُ اللَّهُ وَ يَغْفِرْ لَکُمْ

اور خدا تمہیں اپنی ہستی سے ڈراتا ہے اور وہ اپنے بندوں پر مہربان بھی ہے (۳۱) اے پیغمبر! کہہ دیجئے کہ اگر تم لوگ اللہ سے محبّت کرتے ہو تو میری پیروی کرو- خدا بھی تم سے محبّت کرے گا

ذُنُوبَکُمْ وَ اللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۳۱ ) قُلْ أَطِيعُوا اللَّهَ وَ الرَّسُولَ فَإِنْ تَوَلَّوْا فَإِنَّ اللَّهَ لاَ يُحِبُّ الْکَافِرِينَ‌( ۳۲ ) إِنَّ اللَّهَ

اور تمہارے گناہوں کو بخش دے گا کہ وہ بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے (۳۲) کہہ دیجئے کہ اللہ اور رسول کی اطاعت کرو کہ جو اس سے روگردانی کرے گا تو خدا کافرین کو ہرگز دوست نہیں رکھتا ہے (۳۳) اللہ نے

اصْطَفَى آدَمَ وَ نُوحاً وَ آلَ إِبْرَاهِيمَ وَ آلَ عِمْرَانَ عَلَى الْعَالَمِينَ‌( ۳۳ ) ذُرِّيَّةً بَعْضُهَا مِنْ بَعْضٍ وَ اللَّهُ سَمِيعٌ

آدم علیہ السّلام ,نوح علیہ السّلام اور آل ابراہیم علیہ السّلام اور آل عمران علیہ السّلام کو منتخب کرلیا ہے (۳۴) یہ ایک نسل ہے جس میں ایک کا سلسلہ ایک سے ہے اور اللہ سب کی سننے والا

عَلِيمٌ‌( ۳۴ ) إِذْقَالَتِ امْرَأَةُعِمْرَانَ رَبِّ إِنِّي نَذَرْتُ لَکَ مَافِي بَطْنِي مُحَرَّراً فَتَقَبَّلْ مِنِّي إِنَّکَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ‌( ۳۵ )

اور جاننے والا ہے (۳۵) اس وقت کو یاد کرو جب عمران علیہ السّلام کی زوجہ نے کہا کہ پروردگار میں نے اپنے شکم کے بّچے کو تیرے گھر کی خدمت کے لئے نذر کردیا ہے اب تو قبول فرمالے کہ تو ہر ایک کی سننے والا اور نیتوں کا جاننے والا ہے

فَلَمَّا وَضَعَتْهَا قَالَتْ رَبِّ إِنِّي وَضَعْتُهَا أُنْثَى وَ اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا وَضَعَتْ وَ لَيْسَ الذَّکَرُ کَالْأُنْثَى وَ إِنِّي سَمَّيْتُهَا مَرْيَمَ

(۳۶) اس کے بعد جب ولادت ہوئی تو انہوں نے کہا پروردگار یہ تو لڑکی ہے حالانکہ اللہ خوب جانتا ہے کہ وہ کیا ہے اور وہ جانتا ہے کہ لڑکا اس لڑکی جیسا نہیں ہوسکتا.اور میں نے اس کا نام مریم رکھا ہے

وَ إِنِّي أُعِيذُهَا بِکَ وَ ذُرِّيَّتَهَا مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ‌( ۳۶ ) فَتَقَبَّلَهَا رَبُّهَا بِقَبُولٍ حَسَنٍ وَ أَنْبَتَهَا نَبَاتاً حَسَناً وَ

اور میں اسے اور اس کی اولاد کو شیطان رجیم سے تیری پناہ میں دیتی ہوں (۳۷) تو خدا نے اسے بہترین انداز سے قبول کرلیا اور اس کی بہترین نشوونما کا انتظام فرمادیا

کَفَّلَهَا زَکَرِيَّا کُلَّمَا دَخَلَ عَلَيْهَا زَکَرِيَّا الْمِحْرَابَ وَجَدَ عِنْدَهَا رِزْقاً قَالَ يَا مَرْيَمُ أَنَّى لَکِ هٰذَا قَالَتْ هُوَ مِنْ عِنْدِ

اور زکریا علیہ السّلام نے اس کی کفالت کی کہ جب زکریا علیہ السّلام محراب عبادت میں داخل ہوتے تو مریم کے پاس رزق دیکھتے اور پوچھتے کہ یہ کہاں سے آیا اور مریم جواب دیتیں کہ یہ سب

اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يَرْزُقُ مَنْ يَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ‌( ۳۷ )

خدا کی طرف ہے- وہ جسے چاہتا ہے رزق بے حساب عطا کردیتا ہے

۵۵

هُنَالِکَ دَعَا زَکَرِيَّا رَبَّهُ قَالَ رَبِّ هَبْ لِي مِنْ لَدُنْکَ ذُرِّيَّةً طَيِّبَةً إِنَّکَ سَمِيعُ الدُّعَاءِ( ۳۸ ) فَنَادَتْهُ الْمَلاَئِکَةُ وَ

(۳۸) اس وقت زکریا علیہ السّلام نے اپنے پرودگار سے دعا کی کہ مجھے اپنی طرف سے ایک پاکیزہ اولاد عطا فرما کہ تو ہر ایک کی دعا کا سننے والا ہے

(۳۹) تو ملائکہ نے انہیں اس وقت آواز دی

هُوَ قَائِمٌ يُصَلِّي فِي الْمِحْرَابِ أَنَّ اللَّهَ يُبَشِّرُکَ بِيَحْيَى مُصَدِّقاً بِکَلِمَةٍ مِنَ اللَّهِ وَ سَيِّداً وَ حَصُوراً وَ نَبِيّاً مِنَ

جب وہ محراب میں کھڑے مصرورِ عبادت تھے کہ خدا تمہیں یحیٰی علیہ السّلام کی بشارت دے رہا ہے جو اس کے کلمہ کی تصدیق کرنے والا, سردار, پاکیزہ کردار اور

الصَّالِحِينَ‌( ۳۹ ) قَالَ رَبِّ أَنَّى يَکُونُ لِي غُلاَمٌ وَ قَدْ بَلَغَنِيَ الْکِبَرُ وَ امْرَأَتِي عَاقِرٌ قَالَ کَذٰلِکَ اللَّهُ يَفْعَلُ مَا

صالحین میں سے نبی ہوگا (۴۰) انہوں نے عرض کی کہ میرے یہاں کس طرح اولاد ہوگی جب کہ مجھ پر بڑھاپا آگیا ہے اور میری عورت بھی بانجھ ہے تو ارشاد ہوا کہ خدا اسی طرح جو

يَشَاءُ( ۴۰ ) قَالَ رَبِّ اجْعَلْ لِي آيَةً قَالَ آيَتُکَ أَلاَّ تُکَلِّمَ النَّاسَ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ إِلاَّ رَمْزاً وَ اذْکُرْ رَبَّکَ کَثِيراً وَ سَبِّحْ

چاہتا ہے کرتاہے (۴۱) انہوں نے کہا کہ پروردگار میرے لئے قبولیت دعا کی کوئی علامت قرار دے دے- ارشاد ہوا کہ تم تین دن تک اشاروں کے علاوہ بات نہ کرسکو گے اور خدا کا ذکر کثرت سے کرتے رہنا اور

بِالْعَشِيِّ وَ الْإِبْکَارِ( ۴۱ ) وَ إِذْ قَالَتِ الْمَلاَئِکَةُ يَا مَرْيَمُ إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَاکِ وَ طَهَّرَکِ وَ اصْطَفَاکِ عَلَى نِسَاءِ

صبح و شام اس کی تسبیح کرتے رہنا (۴۲) اور اس وقت کو یاد کرو جب ملائکہ نے مریم کو آواز دی کہ خدا نے تمہیں چن لیا ہے اور پاکیزہ بنادیا ہے اور

الْعَالَمِينَ‌( ۴۲ ) يَا مَرْيَمُ اقْنُتِي لِرَبِّکِ وَ اسْجُدِي وَ ارْکَعِي مَعَ الرَّاکِعِينَ‌( ۴۳ ) ذٰلِکَ مِنْ أَنْبَاءِ الْغَيْبِ نُوحِيهِ

عالمین کی عورتوں میں منتخب قرار دے دیا ہے (۴۳) اے مریم تم اپنے پروردگار کی اطاعت کرو, سجدہ کرو, اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو

(۴۴) پیغمبر یہ غیب کی خبریں ہیں جن کی وحی

إِلَيْکَ وَ مَا کُنْتَ لَدَيْهِمْ إِذْ يُلْقُونَ أَقْلاَمَهُمْ أَيُّهُمْ يَکْفُلُ مَرْيَمَ وَ مَا کُنْتَ لَدَيْهِمْ إِذْ يَخْتَصِمُونَ‌( ۴۴ ) إِذْ قَالَتِ

ہم آپ کی طرف کررہے ہیں اور آپ تو ان کے پاس نہیں تھے جب وہ قرعہ ڈال رہے تھے کہ مریم کی کفالت کون کرے گا اور آپ ان کے پاس نہیں تھے جب وہ اس موضوع پر جھگڑا کررہے تھے (۴۵) اور اس وقت کو یاد کرو جب ملائکہ نے

الْمَلاَئِکَةُ يَا مَرْيَمُ إِنَّ اللَّهَ يُبَشِّرُکِ بِکَلِمَةٍ مِنْهُ اسْمُهُ الْمَسِيحُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ وَجِيهاً فِي الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ وَ مِنَ

کہا کہ اے مریم خدا تم کو اپنے کلمہ مسیح عیسٰی علیہ السّلام بن مریم کی بشارت دے رہا ہے جو دنیا اور آخرت میں صاحبِ وجاہت اور

الْمُقَرَّبِينَ‌( ۴۵ )

مقربین بارگاہ الٰہی میں سے ہے

۵۶

وَ يُکَلِّمُ النَّاسَ فِي الْمَهْدِ وَ کَهْلاً وَ مِنَ الصَّالِحِينَ‌( ۴۶ ) قَالَتْ رَبِّ أَنَّى يَکُونُ لِي وَلَدٌ وَ لَمْ يَمْسَسْنِي بَشَرٌ قَالَ

(۴۶) وہ لوگوں سے گہوارہ میں بھی بات کرے گا اور بھرپور جوان ہونے کے بعد بھی اور صالحین میں سے ہوگا (۴۷) مریم نے کہا کہ میرے یہاں فرزند کس طرح ہوگا جب کہ مجھ کو کسی بشر نے چھوا بھی نہیں ہے- ارشاد ہوا

کَذٰلِکِ اللَّهُ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ إِذَا قَضَى أَمْراً فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ کُنْ فَيَکُونُ‌( ۴۷ ) وَ يُعَلِّمُهُ الْکِتَابَ وَ الْحِکْمَةَ وَ

کہ اسی طرح خدا جو چاہتاہے پیدا کرتا ہے جب وہ کسی کام کا فیصلہ کرلیتا ہے تو کہتا ہے کہ ہوجا اور وہ چیز ہوجاتی ہے (۴۸) اور خدا اس فرزند کو کتاب و حکمت

التَّوْرَاةَ وَ الْإِنْجِيلَ‌( ۴۸ ) وَ رَسُولاً إِلَى بَنِي إِسْرَائِيلَ أَنِّي قَدْ جِئْتُکُمْ بِآيَةٍ مِنْ رَبِّکُمْ أَنِّي أَخْلُقُ لَکُمْ مِنَ الطِّينِ

اور توریت و انجیل کی تعلیم دے گا (۴۹) اور اسے بنی اسرائیل کی طرف رسول بنائے گا اور وہ ان سے کہے گا کہ میں تمھارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں کہ میں تمہارے لئے مٹی

کَهَيْئَةِ الطَّيْرِ فَأَنْفُخُ فِيهِ فَيَکُونُ طَيْراً بِإِذْنِ اللَّهِ وَ أُبْرِئُ الْأَکْمَهَ وَ الْأَبْرَصَ وَ أُحْيِي الْمَوْتَى بِإِذْنِ اللَّهِ وَ أُنَبِّئُکُمْ

سے پرندہ کی شکل بناؤں گا اور اس میں کچھ دم کردوں گا تو وہ حکم خدا سے پرندہ بن جائے گا اور میں پیدائشی اندھے اور َمبروص کا علاج کروں گا اور حکم خدا سے مردوں کو زندہ کروں گا اور تمہیں اس بات کی خبردوں گا

بِمَا تَأْکُلُونَ وَ مَا تَدَّخِرُونَ فِي بُيُوتِکُمْ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً لَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۴۹ ) وَ مُصَدِّقاً لِمَا بَيْنَ يَدَيَّ

کہ تم کیا کھاتے ہو اور کیا گھر میں ذخیرہ کرتے ہو- ان سب میں تمہارے لئے نشانیاں ہیں اگر تم صاحبانِ ایمان ہو (۵۰) اور میں اپنے پہلے کی کتاب توریت کی تصدیق کرنے والا ہوں

مِنَ التَّوْرَاةِ وَ لِأُحِلَّ لَکُمْ بَعْضَ الَّذِي حُرِّمَ عَلَيْکُمْ وَ جِئْتُکُمْ بِآيَةٍ مِنْ رَبِّکُمْ فَاتَّقُوا اللَّهَ وَ أَطِيعُونِ‌( ۵۰ ) إِنَّ

اور میں بعض ان چیزوں کو حلال قرار دوں گا جو تم پر حرام تھیں اور تمھارے پروردگار کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں لہذا اس سے ڈرو اور میری اطاعت کرو (۵۱) اللہ

اللَّهَ رَبِّي وَ رَبُّکُمْ فَاعْبُدُوهُ هٰذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِيمٌ‌( ۵۱ ) فَلَمَّا أَحَسَّ عِيسَى مِنْهُمُ الْکُفْرَ قَالَ مَنْ أَنْصَارِي إِلَى

میرا اور تمہارا دونوں کا رب ہے لہذا اس کی عبادت کرو کہ یہی صراظُ مستقیم ہے (۵۲) پھر جب عیسٰی علیہ السّلام نے قوم سے کفر کا احساس کیا تو فرمایا کہ کون ہے جو خدا کی راہ میں میرا مددگار ہو

اللَّهِ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ أَنْصَارُ اللَّهِ آمَنَّا بِاللَّهِ وَ اشْهَدْ بِأَنَّا مُسْلِمُونَ‌( ۵۲ )

...حواریین نے کہا کہ ہم اللہ کے مددگار ہیں- اس پر ایمان لائے ہیں اور آپ گواہ رہیں کہ ہم مسلمان ہیں

۵۷

رَبَّنَا آمَنَّا بِمَا أَنْزَلْتَ وَ اتَّبَعْنَا الرَّسُولَ فَاکْتُبْنَامَعَ الشَّاهِدِينَ‌( ۵۳ ) وَمَکَرُوا وَ مَکَرَ اللَّهُ وَاللَّهُ خَيْرُ الْمَاکِرِينَ‌( ۵۴ )

(۵۳) پروردگار ہم ان تمام باتوں پر ایمان لے آئے جو تو نے نازل کی ہیں اور تیرے رسول کا اتباع کیا لہذا ہمارا نام اپنے رسول کے گواہوں میں درج کرلے (۵۴) اور یہودیوں نے عیسٰی علیہ السّلام سے مکاری کی تو اللہ نے بھی جوابی تدبیر کی اور خدا بہترین تدبیر کرنے والا ہے

إِذْ قَالَ اللَّهُ يَا عِيسَى إِنِّي مُتَوَفِّيکَ وَ رَافِعُکَ إِلَيَّ وَ مُطَهِّرُکَ مِنَ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ جَاعِلُ الَّذِينَ اتَّبَعُوکَ فَوْقَ

(۵۵) اور جب خدا نے فرمایا کہ عیسٰی علیہ السّلام ہم تمہاری مدّاُ قیام دنیا پوری کرنے والے اور تمہیں اپنی طرف اُٹھالینے والے اور تمھیں کفار کی خباثت سے نجات دلانے والے اور تمھاری پیروی کرنے والوں کو انکار کرنے والوں

الَّذِينَ کَفَرُوا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ ثُمَّ إِلَيَّ مَرْجِعُکُمْ فَأَحْکُمُ بَيْنَکُمْ فِيمَا کُنْتُمْ فِيهِ تَخْتَلِفُونَ‌( ۵۵ ) فَأَمَّا الَّذِينَ کَفَرُوا

پر قیامت تک کی برتری دینے والے ہیں- اس کے بعد تم سب کی بازگشت ہماری طرف ہوگی اور ہم تمہارے اختلافات کا صحیح فیصلہ کردیں گے

(۵۶) پھر جن لوگوں نے کفر اختیار کیا

فَأُعَذِّبُهُمْ عَذَاباً شَدِيداً فِي الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ وَ مَا لَهُمْ مِنْ نَاصِرِينَ‌( ۵۶ ) وَ أَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ

ان پر دنیا اور آخرت میں شدید عذاب کریں گے اور ان کا کوئی مددگار نہ ہوگا (۵۷) اور جو لوگ ایمان لے آئے اور انہوں نے نیک اعمال کئے

فَيُوَفِّيهِمْ أُجُورَهُمْ وَ اللَّهُ لاَ يُحِبُّ الظَّالِمِينَ‌( ۵۷ ) ذٰلِکَ نَتْلُوهُ عَلَيْکَ مِنَ الْآيَاتِ وَ الذِّکْرِ الْحَکِيمِ‌( ۵۸ )

ان کو مکمل اجر دیں گے اور خدا ظلم کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا (۵۸) یہ تمام نشانیاں اور پفِاز حکمت تذکرے ہیں جو ہم آپ سے بیان کررہے ہیں

إِنَّ مَثَلَ عِيسَى عِنْدَ اللَّهِ کَمَثَلِ آدَمَ خَلَقَهُ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ قَالَ لَهُ کُنْ فَيَکُونُ‌( ۵۹ ) الْحَقُّ مِنْ رَبِّکَ فَلاَ تَکُنْ مِنَ

(۵۹) عیسٰی علیہ السّلام کی مثال اللہ کے نزدیک آدم علیہ السّلام جیسی ہے کہ انہیں مٹی سے پیدا کیا اور پھر کہا ہوجا اور وہ ہوگیا (۶۰) حق تمہارے پروردگار کی طرف سے آچکا ہے لہذا خبردار اب تمہارا شمار

الْمُمْتَرِينَ‌( ۶۰ ) فَمَنْ حَاجَّکَ فِيهِ مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَکَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَ أَبْنَاءَکُمْ وَ نِسَاءَنَا

شک کرنے والوں میں نہ ہونا چاہئے (۶۱) پیغمبر علم کے آجانے کے بعد جو لوگ تم سے کٹ حجتی کریں ان سے کہہ دیجئے کہ آؤ ہم لوگ اپنے اپنے فرزند, اپنی اپنی عورتوں

وَ نِسَاءَکُمْ وَ أَنْفُسَنَا وَ أَنْفُسَکُمْ ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَلْ لَعْنَةَ اللَّهِ عَلَى الْکَاذِبِينَ‌( ۶۱ )

اور اپنے اپنے نفسوں کو بلائیں اور پھر خدا کی بارگاہ میں دعا کریں اور جھوٹوں پر خدا کی لعنت قرار دیں

۵۸

إِنَّ هٰذَا لَهُوَ الْقَصَصُ الْحَقُّ وَ مَا مِنْ إِلٰهٍ إِلاَّ اللَّهُ وَ إِنَّ اللَّهَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۶۲ ) فَإِنْ تَوَلَّوْا فَإِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ

(۶۲) یہ سب حقیقی واقعات ہیں اور خدا کے علاوہ کوئی دوسرا خدا نہیں ہے اور وہی خدا صاحبِ عزّت و حکمت (۶۳) اب اس کے بعد بھی یہ لوگ انحراف کریں تو خدا

بِالْمُفْسِدِينَ‌( ۶۳ ) قُلْ يَا أَهْلَ الْکِتَابِ تَعَالَوْا إِلَى کَلِمَةٍ سَوَاءٍ بَيْنَنَا وَ بَيْنَکُمْ أَلاَّ نَعْبُدَ إِلاَّ اللَّهَ وَ لاَ نُشْرِکَ بِهِ

مفسدین کو خوب جانتا ہے (۶۴) اے پیغمبر آپ کہہ دیں کہ اہلِ کتاب آؤ ایک منصفانہ کلمہ پر اتفاق کرلیں کہ خدا کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کریں کسی کو اس کا شریک نہ بنائیں

شَيْئاً وَ لاَ يَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضاً أَرْبَاباً مِنْ دُونِ اللَّهِ فَإِنْ تَوَلَّوْا فَقُولُوا اشْهَدُوا بِأَنَّا مُسْلِمُونَ‌( ۶۴ ) يَا أَهْلَ

آپس میں ایک دوسرے کو خدائی کا درجہ نہ دیں اور اس کے بعد بھی یہ لوگ منہ موڑیں تو کہہ دیجئے کہ تم لوگ بھی گواہ رہنا کہ ہم لوگ حقیقی مسلمان اور اطاعت گزار ہیں (۶۵) اے اہلِ کتاب

الْکِتَابِ لِمَ تُحَاجُّونَ فِي إِبْرَاهِيمَ وَ مَا أُنْزِلَتِ التَّوْرَاةُ وَ الْإِنْجِيلُ إِلاَّ مِنْ بَعْدِهِ أَ فَلاَ تَعْقِلُونَ‌( ۶۵ ) هَا أَنْتُمْ هٰؤُلاَءِ

آخر ابراہیم علیہ السّلام کے بارے میں کیوں بحث کرتے ہو جب کہ توریت اور انجیل ان کے بعد نازل ہوئی ہے کیا تمہیں اتنی بھی عقل نہیں ہے

(۶۶) اب تک تم نے ان

حَاجَجْتُمْ فِيمَا لَکُمْ بِهِ عِلْمٌ فَلِمَ تُحَاجُّونَ فِيمَا لَيْسَ لَکُمْ بِهِ عِلْمٌ وَ اللَّهُ يَعْلَمُ وَ أَنْتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ‌( ۶۶ ) مَا کَانَ

باتوں میں بحث کی ہے جن کا کچھ علم تھا تو اب اس بات میں کیوں بحث کرتے ہو جس کا کچھ بھی علم نہیں ہے بیشک خدا جانتا ہے اور تم نہیں جانتے ہو (۶۷) ابراہیم علیہ السّلام نہ

إِبْرَاهِيمُ يَهُودِيّاً وَ لاَ نَصْرَانِيّاً وَ لٰکِنْ کَانَ حَنِيفاً مُسْلِماً وَ مَا کَانَ مِنَ الْمُشْرِکِينَ‌( ۶۷ ) إِنَّ أَوْلَى النَّاسِ

یہودی تھے اور نہ عیسائی وہ مسلمان حق پرست اور باطل سے کنارہ کش تھے اور وہ مشرکین میں سے ہرگز نہیں تھے (۶۸) یقینا ابراہیم علیہ السّلام سے قریب

بِإِبْرَاهِيمَ لَلَّذِينَ اتَّبَعُوهُ وَ هٰذَا النَّبِيُّ وَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ اللَّهُ وَلِيُّ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۶۸ ) وَدَّتْ طَائِفَةٌ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ لَوْ

تر ان کے پیرو ہیں اور پھر یہ پیغمبر اور صاحبانِ ایمان ہیں اور اللہ صاحبان ایمان کا سرپرست ہے (۶۹) اہلِ کتاب کا ایک گروہ یہ چاہتا ہے کہ تم لوگوں

يُضِلُّونَکُمْ وَ مَا يُضِلُّونَ إِلاَّ أَنْفُسَهُمْ وَ مَا يَشْعُرُونَ‌( ۶۹ ) يَا أَهْلَ الْکِتَابِ لِمَ تَکْفُرُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَ أَنْتُمْ

کو گمراہ کردے حالانکہ یہ اپنے ہی کو گمراہ کررہے ہیں اور سمجھتے بھی نہیں ہیں (۷۰) اے اہلِ کتاب تم آیات الٰہیٰہ کا انکار کیوں کررہے ہو جب کہ تم خود ہی

تَشْهَدُونَ‌( ۷۰ )

ان کے گواہ بھی ہو

۵۹

يَا أَهْلَ الْکِتَابِ لِمَ تَلْبِسُونَ الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَ تَکْتُمُونَ الْحَقَّ وَ أَنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌( ۷۱ ) وَ قَالَتْ طَائِفَةٌ مِنْ أَهْلِ

(۷۱) اے اہلِ کتاب کیوں حق کو باطل سے مشتبہ کرتے ہو اور جانتے ہوئے حق کی پردہ پوشی کرتے ہو (۷۲) اور اہلِ کتاب کی ایک جماعت نے اپنے ساتھیوں سے کہا

الْکِتَابِ آمِنُوا بِالَّذِي أُنْزِلَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَجْهَ النَّهَارِ وَ اکْفُرُوا آخِرَهُ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ‌( ۷۲ ) وَ لاَ تُؤْمِنُوا إِلاَّ

کہ جو کچھ ایمان والوں پر نازل ہوا ہے اس پر صبح کو ایمان لے آؤ اور شام کو انکار کر دو شاید اس طرح وہ لوگ بھی پلٹ جائیں (۷۳) اور خبردار ان لوگوں کے علاوہ کسی پر اعتبار نہ کرنا

لِمَنْ تَبِعَ دِينَکُمْ قُلْ إِنَّ الْهُدَى هُدَى اللَّهِ أَنْ يُؤْتَى أَحَدٌ مِثْلَ مَا أُوتِيتُمْ أَوْ يُحَاجُّوکُمْ عِنْدَ رَبِّکُمْ قُلْ إِنَّ الْفَضْلَ

جو تمہارے دین کا اتباع کرتے ہیں.... پیغمبر آپ کہہ دیں کہ ہدایت صرف خدا کی ہدایت ہے اور ہرگز یہ نہ ماننا کہ خدا ویسی ہی فضیلت اور نبوت کسی اور کو بھی دے سکتا ہے جیسی تم کو دی ہے یا کوئی تم سے پیش پروردگار بحث بھی کرسکتا ہے پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ فضل و کرم خدا کے ہاتھ میں ہے وہ

بِيَدِ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ‌( ۷۳ ) يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ‌( ۷۴ )

جسے چاہتا عطا کرتا ہے اوروہ صاحبِ وسعت بھی ہے اورصاحبِ علم بھی (۷۴)وہ اپنی رحمت سے جسے چاہتا ہے مخصوص کرتا ہے اور وہ بڑے فضل والا ہے

وَ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ مَنْ إِنْ تَأْمَنْهُ بِقِنْطَارٍ يُؤَدِّهِ إِلَيْکَ وَ مِنْهُمْ مَنْ إِنْ تَأْمَنْهُ بِدِينَارٍ لاَ يُؤَدِّهِ إِلَيْکَ إِلاَّ مَا دُمْتَ

(۷۵) اور اہلِ کتاب میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جن کے پاس ڈھیر بھر مال بھی امانت رکھ دیا جائے تو واپس کردیں گے اور کچھ ایسے بھی ہیں کہ ایک دینار بھی امانت رکھ دی جائے تو اس وقت تک واپس نہ کریں گے جب تک

عَلَيْهِ قَائِماً ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ قَالُوا لَيْسَ عَلَيْنَا فِي الْأُمِّيِّينَ سَبِيلٌ وَ يَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ الْکَذِبَ وَ هُمْ يَعْلَمُونَ‌( ۷۵ )

ان کے سر پر کھڑے نہ رہو- یہ اس لئے کہ ان کا کہنا یہ ہے کہ عربوں کی طرف سے ہمارے اوپر کوئی ذمہ داری نہیں ہے یہ خدا کے خلاف جھوٹ بولتے ہیں اور جانتے بھی ہیں کہ جھوٹے ہیں

بَلَى مَنْ أَوْفَى بِعَهْدِهِ وَ اتَّقَى فَإِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَّقِينَ‌( ۷۶ ) إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَ أَيْمَانِهِمْ ثَمَناً قَلِيلاً

(۷۶) بیشک جو اپنے عہد کو پورا کرے گا اور خورِ خدا پیدا کرے گا تو خدا متقّین کو دوست رکھتا ہے (۷۷) جو لوگ اللہ سے کئے گئے عہد اور قسم کو تھوڑی قیمت پر بیچ ڈالتے ہیں

أُولٰئِکَ لاَ خَلاَقَ لَهُمْ فِي الْآخِرَةِ وَلاَ يُکَلِّمُهُمُ اللَّهُ وَلاَيَنْظُرُ إِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلاَ يُزَکِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۷۷ )

ان کے لئے آخرت میں کوئی حصّہ نہیں ہے اور نہ خدا ان سے بات کرے گا اور نہ روزِ قیامت ان کی طرف نظر کرے گا اور نہ انہیں گناہوں کی آلودگی سے پاک بنائے گا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے

۶۰