قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )6%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 153652 / ڈاؤنلوڈ: 6864
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

وَکَمْ أَهْلَکْنَا قَبْلَهُمْ مِنْ قَرْنٍ هُمْ أَشَدُّ مِنْهُمْ بَطْشاً فَنَقَّبُوا فِي الْبِلاَدِ هَلْ مِنْ مَحِيصٍ‌( ۳۶ ) إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَذِکْرَى لِمَنْ

(۳۶) اور ان سے پہلے ہم نے کتنی ہی قوموں کو ہلاک کردیا ہے جو ان سے کہیں زیادہ طاقتور تھیں تو انہوں نے تمام شہروں کو چھان مارا تھا لیکن موت سے چھٹکارا کہاں ہے (۳۷) اس واقعہ میں نصیحت کا سامان موجود ہے اس انسان کے لئے

کَانَ لَهُ قَلْبٌ أَوْأَلْقَى السَّمْعَ وَهُوَشَهِيدٌ( ۳۷ ) وَلَقَدْ خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ وَ مَا مَسَّنَا

جس کے پاس دل ہو یا جو حضور قلب کے ساتھ بات سنتا ہو (۳۸) اور ہم نے آسمان و زمین اور ان کے درمیان کی مخلوقات کو چھ دن میں پیدا کیا ہے اور ہمیں اس سلسلہ میں کوئی تھکن

مِنْ لُغُوبٍ‌( ۳۸ ) فَاصْبِرْعَلَى مَايَقُولُونَ وَسَبِّحْ بِحَمْدِرَبِّکَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوبِ‌( ۳۹ ) وَمِنَ اللَّيْلِ فَسَبِّحْهُ

چھو بھی نہیں سکی ہے (۳۹) لہٰذا آپ ان کی باتوں پر صبر کریں اور طلوع آفتاب سے پہلے اور غروب آفتاب سے پہلے اپنے رب کی تسبیح کیا کریں (۴۰) اور رات کے ایک حصہ میں بھی اس کی تسبیح کریں اور سجدوں کے بعد بھی

وَأَدْبَارَ السُّجُودِ( ۴۰ ) وَاسْتَمِعْ يَوْمَ يُنَادِ الْمُنَادِ مِنْ مَکَانٍ قَرِيبٍ‌( ۴۱ ) يَوْمَ يَسْمَعُونَ الصَّيْحَةَ بِالْحَقِّ ذٰلِکَ يَوْمُ

اس کی تسبیح کیا کریں (۴۱) اور اس دن کو غور سے سنو جس دن قدرت کا منادی اسرافیل قریب ہی کی جگہ سے آواز دے گا (۴۲) جس دن صدائے آسمان کو سب بخوبی سن لیں گے اور وہی دن قبروں سے

الْخُرُوجِ‌( ۴۲ ) إِنَّا نَحْنُ نُحْيِي وَنُمِيتُ وَإِلَيْنَاالْمَصِيرُ( ۴۳ ) يَوْمَ تَشَقَّقُ الْأَرْضُ عَنْهُمْ سِرَاعاًذٰلِکَ حَشْرٌ عَلَيْنَايَسِيرٌ( ۴۴ )

نکلنے کا دن ہے (۴۳) بیشک ہم ہی موت و حیات دینے والے ہیں اور ہماری ہی طرف سب کی بازگشت ہے (۴۴) اسی دن زمین ان لوگوں کی طرف سے شق ہوجائے گی اور یہ تیزی سے نکل کھڑے ہوں گے کہ یہ حشر ہمارے لئے بہت آسان ہے

نَحْنُ أَعْلَمُ بِمَا يَقُولُونَ وَ مَا أَنْتَ عَلَيْهِمْ بِجَبَّارٍ فَذَکِّرْ بِالْقُرْآنِ مَنْ يَخَافُ وَعِيدِ( ۴۵ )

(۴۵) ہمیں خوب معلوم ہے کہ یہ لوگ کیا کررہے ہیں اور آپ ان پر جبر کرنے والے نہیں ہیں آپ قرآن کے ذریعہ ان لوگوں کو نصیحت کرتے رہیں جو عذاب سے ڈرنے والے ہیں

( سورة الذاريات)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

وَ الذَّارِيَاتِ ذَرْواً( ۱ ) فَالْحَامِلاَتِ وِقْراً( ۲ ) فَالْجَارِيَاتِ يُسْراً( ۳ ) فَالْمُقَسِّمَاتِ أَمْراً( ۴ ) إِنَّمَا تُوعَدُونَ

(۱) ان ہواؤں کی قسم جو بادلوں کو منتشر کرنے والی ہیں (۲) بھر بادل کا بوجھ اٹھانے والی ہیں (۳) پھر دھیرے دھیرے چلنے والی ہیں (۴) پھر ایک امر کی تقسیم کرنے والی ہیں (۵) تم سے جس بات کا وعدہ کیا گیا ہے

لَصَادِقٌ‌( ۵ ) وَ إِنَّ الدِّينَ لَوَاقِعٌ‌( ۶ )

وہ سچی ہے (۶) اور جزا و سزا بہرحال واقع ہونے والی ہے

۵۲۱

وَالسَّمَاءِذَاتِ الْحُبُکِ‌( ۷ ) إِنَّکُمْ لَفِي قَوْلٍ مُخْتَلِفٍ‌( ۸ ) يُؤْفَکُ عَنْهُ مَنْ أُفِکَ‌( ۹ ) قُتِلَ الْخَرَّاصُونَ‌( ۱۰ ) الَّذِينَ هُمْ فِي

(۷) اور مختلف راستوں والے آسمان کی قسم (۸) کہ تم لوگ مختلف باتوں میں پڑے ہوئے ہو (۹) حق سے وہی گمراہ کیا جاسکتا ہے جو بہکایا جاچکا ہے (۱۰) بیشک اٹکل پچو لگانے والے مارے جائیں گے (۱۱) جو اپنی غفلت میں

غَمْرَةٍ سَاهُونَ‌( ۱۱ ) يَسْأَلُونَ أَيَّانَ يَوْمُ الدِّينِ‌( ۱۲ ) يَوْمَ هُمْ عَلَى النَّارِ يُفْتَنُونَ‌( ۱۳ ) ذُوقُوا فِتْنَتَکُمْ هٰذَاالَّذِي کُنْتُمْ بِهِ

بھولے پڑے ہوئے ہیں (۱۲) یہ پوچھتے ہیں کہ آخر قیامت کا دن کب آئے گا (۱۳) تو یہ وہی دن ہے جس دن انہیں جہّنم کی آگ پر تپایا جائے گا (۱۴) کہ اب اپنا عذاب چکھو اور یہی وہ عذاب ہے جس کی تم

تَسْتَعْجِلُونَ‌( ۱۴ ) إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ‌( ۱۵ ) آخِذِينَ مَاآتَاهُمْ رَبُّهُمْ إِنَّهُمْ کَانُوا قَبْلَ ذٰلِکَ مُحْسِنِينَ‌( ۱۶ )

جلدی مچائے ہوئے تھے (۱۵) بیشک متقی افراد باغات اور چشموں کے درمیان ہوں گے (۱۶) جو کچھ ان کا پروردگار عطا کرنے والا ہے اسے وصول کررہے ہوں گے کہ یہ لوگ پہلے سے نیک کردار تھے

کَانُوا قَلِيلاً مِنَ اللَّيْلِ مَا يَهْجَعُونَ‌( ۱۷ ) وَبِالْأَسْحَارِهُمْ يَسْتَغْفِرُونَ‌( ۱۸ ) وَ فِي أَمْوَالِهِمْ حَقٌّ لِلسَّائِلِ وَالْمَحْرُومِ‌( ۱۹ )

(۱۷) یہ رات کے وقت بہت کم سوتے تھے (۱۸) اور سحر کے وقت اللہ کی بارگاہ میں استغفار کیا کرتے تھے (۱۹) اور ان کے اموال میں مانگنے والے اور نہ مانگنے والے محروم افراد کے لئے ایک حق تھا

وَفِي الْأَرْضِ آيَاتٌ لِلْمُوقِنِينَ‌( ۲۰ ) وَفِي أَنْفُسِکُمْ أَ فَلاَ تُبْصِرُونَ‌( ۲۱ ) وَ فِي السَّمَاءِ رِزْقُکُمْ وَ مَا تُوعَدُونَ‌( ۲۲ )

(۲۰) اور زمین میں یقین کرنے والوں کے لئے بہت سی نشانیاں پائی جاتی ہیں (۲۱) اور خود تمہارے اندر بھی - کیا تم نہیں دیکھ رہے ہو (۲۲) اور آسمان میں تمہارا رزق ہے اور جن باتوں کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے سب کچھ موجود ہے

فَوَرَبِّ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ إِنَّهُ لَحَقٌّ مِثْلَ مَا أَنَّکُمْ تَنْطِقُونَ‌( ۲۳ ) هَلْ أَتَاکَ حَدِيثُ ضَيْفِ إِبْرَاهِيمَ الْمُکْرَمِينَ‌( ۲۴ )

(۲۳) آسمان و زمین کے مالک کی قسم یہ قرآن بالکل برحق ہے جس طرح تم خود باتیں کررہے ہو (۲۴) کیا تمہارے پاس ابراہیم علیہ السّلام کے محترم مہمانوں کا ذکر پہنچا ہے

إِذْ دَخَلُوا عَلَيْهِ فَقَالُوا سَلاَماً قَالَ سَلاَمٌ قَوْمٌ مُنْکَرُونَ‌( ۲۵ ) فَرَاغَ إِلَى أَهْلِهِ فَجَاءَ بِعِجْلٍ سَمِينٍ‌( ۲۶ ) فَقَرَّبَهُ إِلَيْهِمْ قَالَ

(۲۵) جب وہ ان کے پاس وارد ہوئے اور سلام کیا تو ابراہیم علیہ السّلام نے جواب سلام دیتے ہوئے کہا کہ تم تو انجانی قوم معلوم ہوتے ہو (۲۶) پھر اپنے گھر جاکر ایک موٹا تازہ بچھڑا تیار کرکے لے آئے (۲۷) پھر ان کی طرف بڑھادیا اور کہا کیا

أَلاَتَأْکُلُونَ‌( ۲۷ ) فَأَوْجَسَ مِنْهُمْ خِيفَةً قَالُوالاَتَخَفْ وَبَشَّرُوهُ بِغُلاَمٍ عَلِيمٍ‌( ۲۸ ) فَأَقْبَلَتِ امْرَأَتُهُ فِي صَرَّةٍ فَصَکَّتْ وَجْهَهَا

آپ لوگ نہیں کھاتے ہیں (۲۸) پھر اپنے نفس میں خوف کا احساس کیا تو ان لوگوں نے کہا کہ آپ ڈریں نہیں اور پھر انہیں ایک دانشمند فرزند کی بشارت دیدی (۲۹) یہ سن کر ان کی زوجہ شور مچاتی ہوئی آئیں اور انہوں نے منہ پیٹ لیا

وَ قَالَتْ عَجُوزٌ عَقِيمٌ‌( ۲۹ ) قَالُوا کَذٰلِکِ قَالَ رَبُّکِ إِنَّهُ هُوَ الْحَکِيمُ الْعَلِيمُ‌( ۳۰ )

کہ میں بڑھیا بانجھ (یہ کیا بات ہے (۳۰) ان لوگوں نے کہا یہ ایسا ہی ہوگا یہ تمہارے پروردگار کا ارشاد ہے وہ بڑی حکمت والا اور ہر چیز کا جاننے والا ہے

۵۲۲

قَالَ فَمَاخَطْبُکُمْ أَيُّهَاالْمُرْسَلُونَ‌( ۳۱ ) قَالُواإِنَّاأُرْسِلْنَا إِلَى قَوْمٍ مُجْرِمِينَ‌( ۳۲ ) لِنُرْسِلَ عَلَيْهِمْ حِجَارَةًمِنْ طِينٍ‌( ۳۳ ) مُسَوَّمَةً

(۳۱) ابراہیم علیہ السّلام نے کہا کہ اے فرشتو تمہیں کیا مہم درپیش ہے (۳۲) انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک مجرم قوم کی طرف بھیجا گیا ہے (۳۳) تاکہ ان کے اوپر مٹی کے کھرنجے دار پتھر برسائیں (۳۴) جن پر

عِنْدَرَبِّکَ لِلْمُسْرِفِينَ‌( ۳۴ ) فَأَخْرَجْنَامَنْ کَانَ فِيهَامِنَ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۳۵ ) فَمَاوَجَدْنَافِيهَاغَيْرَ بَيْتٍ مِنَ الْمُسْلِمِينَ‌( ۳۶ )

پروردگار کی طرف سے حد سے گزر جانے والوں کے لئے نشانی لگی ہوئی ہے (۳۵) پھر ہم نے اس بستی کے تمام مومنین کو باہر نکال لیا (۳۶) اور وہاں مسلمانوں کے ایک گھر کے علاوہ کسی کو پایا بھی نہیں

وَتَرَکْنَافِيهَا آيَةً لِلَّذِينَ يَخَافُونَ الْعَذَابَ الْأَلِيمَ‌( ۳۷ ) وَفِي مُوسَى إِذْأَرْسَلْنَاهُ إِلَى فِرْعَوْنَ بِسُلْطَانٍ مُبِينٍ‌( ۳۸ ) فَتَوَلَّى بِرُکْنِهِ

(۳۷) اور وہاں ان لوگوں کے لئے ایک نشانی بھی چھوڑ دی جو دردناک عذاب سے ڈرنے والے ہیں (۳۸) اور موسٰی علیہ السّلام کے واقعہ میں بھی ہماری نشانیاں ہیں جب ہم نے ان کو فرعون کی طرف کھلی ہوئی دلیل دے کر بھیجا (۳۹) تو اس نے لشکر کے دِم پر منہ موڑ لیا

وَقَالَ سَاحِرٌأَوْمَجْنُونٌ‌( ۳۹ ) فَأَخَذْنَاهُ وَجُنُودَهُ فَنَبَذْنَاهُمْ فِي الْيَمِّ وَهُوَمُلِيمٌ‌( ۴۰ ) وَفِي عَادٍإِذْأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ الرِّيحَ الْعَقِيمَ‌( ۴۱ )

اور کہا کہ یہ جادوگر یا دیوانہ ہے (۴۰) تو ہم نے اسے اور اس کی فوج کو گرفت میں لے کر دریا میں ڈال دیا اور وہ قابل ملامت تھا ہی (۴۱) اور قوم عاد میں بھی ایک نشانی ہے جب ہم نے ان کی طرف بانجھ ہوا کو چلا

مَاتَذَرُ مِنْ شَيْ‌ءٍ أَتَتْ عَلَيْهِ إِلاَّ جَعَلَتْهُ کَالرَّمِيمِ‌( ۴۲ ) وَفِي ثَمُودَ إِذْ قِيلَ لَهُمْ تَمَتَّعُوا حَتَّى حِينٍ‌( ۴۳ ) فَعَتَوْا عَنْ أَمْرِ رَبِّهِمْ

دیا (۴۲) کہ جس چیز کے پاس سے گزر جاتی تھی اسے بوسیدہ ہڈی کی طرح ریزہ ریزہ کردیتی تھی (۴۳) اور قوم ثمود میں بھی ایک نشانی ہے جب ان سے کہا گیا کہ تھوڑے دنوں مزے کرلو (۴۴) تو ان لوگوں نے حکم خدا کی نافرمانی کی تو انہیں

فَأَخَذَتْهُمُ الصَّاعِقَةُوَهُمْ يَنْظُرُونَ‌( ۴۴ ) فَمَا اسْتَطَاعُوامِنْ قِيَامٍ وَمَاکَانُوا مُنْتَصِرِينَ‌( ۴۵ ) وَقَوْمَ نُوحٍ مِنْ قَبْلُ إِنَّهُمْ کَانُوا

بجلی نے اپنی گرفت میں لے لیا اور وہ دیکھتے ہی رہ گئے (۴۵) پھر نہ وہ اٹھنے کے قابل تھے اور نہ مدد طلب کرنے کے لائق تھے (۴۶) اور ان سے پہلے قوم نوح تھی کہ وہ تو سب

قَوْماًفَاسِقِينَ‌( ۴۶ ) وَ السَّمَاءَ بَنَيْنَاهَا بِأَيْدٍ وَ إِنَّا لَمُوسِعُونَ‌( ۴۷ ) وَ الْأَرْضَ فَرَشْنَاهَا فَنِعْمَ الْمَاهِدُونَ‌( ۴۸ )

ہی فاسق اور بدکار تھے (۴۷) اور آسمان کو ہم نے اپنی طاقت سے بنایا ہے اور ہم ہی اسے وسعت دینے والے ہیں (۴۸) اور زمین کو ہم نے فرش کیا ہے تو ہم بہترین ہموار کرنے والے ہیں (۴۹)

وَ مِنْ کُلِّ شَيْ‌ءٍ خَلَقْنَا زَوْجَيْنِ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُونَ‌( ۴۹ ) فَفِرُّوا إِلَى اللَّهِ إِنِّي لَکُمْ مِنْهُ نَذِيرٌ مُبِينٌ‌( ۵۰ )

اور ہر شے میں سے ہم نے جوڑا بنایا ہے کہ شاید تم نصیحت حاصل کرسکو (۵۰) لہذا اب خدا کی طرف دوڑ پڑو کہ میں کھلا ہوا ڈرانے والا ہوں

وَ لاَ تَجْعَلُوا مَعَ اللَّهِ إِلٰهاً آخَرَ إِنِّي لَکُمْ مِنْهُ نَذِيرٌ مُبِينٌ‌( ۵۱ )

(۵۱) اور خبردار اس کے ساتھ کسی دوسرے کو خدا نہ بنانا کہ میں تمہارے لئے واضح طور پر ڈرانے والا ہوں

۵۲۳

کَذٰلِکَ مَا أَتَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ مِنْ رَسُولٍ إِلاَّ قَالُوا سَاحِرٌ أَوْمَجْنُونٌ‌( ۵۲ ) أَتَوَاصَوْا بِهِ بَلْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُونَ‌( ۵۳ )

(۵۲) اسی طرح ان سے پہلے کسی قوم کے پاس کوئی رسول نہیں آیا مگر یہ کہ ان لوگوں نے یہ کہہ دیا کہ یہ جادوگر ہے یا دیوانہ (۵۳) کیا انہوں نے ایک دوسرے کو اسی بات کی وصیت کی ہے - نہیں بلکہ یہ سب کے سب سرکش ہیں

فَتَوَلَّ عَنْهُمْ فَمَا أَنْتَ بِمَلُومٍ‌( ۵۴ ) وَ ذَکِّرْ فَإِنَّ الذِّکْرَى تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۵۵ ) وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْإِنْسَ إِلاَّ

(۵۴) لہٰذا آپ ان سے منہ موڑ لیں پھر آپ پر کوئی الزام نہیں ہے (۵۵) اور یاد دہانی بہرحال کراتے رہے کہ یاد دہانی صاحبانِ ایمان کے حق میں مفید ہوتی ہے (۵۶) اور میں نے جنات اور انسانوں کو صرف اپنی

لِيَعْبُدُونِ‌( ۵۶ ) مَا أُرِيدُ مِنْهُمْ مِنْ رِزْقٍ وَ مَا أُرِيدُ أَنْ يُطْعِمُونِ‌( ۵۷ ) إِنَّ اللَّهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ‌( ۵۸ ) فَإِنَّ

عبادت کے لئے پیدا کیا ہے (۵۷) میں ان سے نہ رزق کا طلبگار ہوں اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ یہ مجھے کچھ کھلائیں (۵۸) بیشک رزق دینے والا, صاحبِ قوت اور زبردست صرف علیہ السّلام اللہ ہے (۵۹) پھر

لِلَّذِينَ ظَلَمُواذَنُوباً مِثْلَ ذَنُوبِ أَصْحَابِهِمْ فَلاَيَسْتَعْجِلُونِ‌( ۵۹ ) فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ کَفَرُوامِنْ يَوْمِهِمُ الَّذِي يُوعَدُونَ‌( ۶۰ )

ان ظالمین کے لئے بھی ویسے ہی نتائج ہیں جیسے ان کے اصحاب کے لئے تھے لہذا یہ جلدی نہ کریں (۶۰) پھر کفار کے لئے اس دن ویل اور عذاب ہے جس دن کا ان سے وعدہ کیا جارہا ہے

( سورة الطور)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

وَ الطُّورِ( ۱ ) وَ کِتَابٍ مَسْطُورٍ( ۲ ) فِي رَقٍّ مَنْشُورٍ( ۳ ) وَ الْبَيْتِ الْمَعْمُورِ( ۴ ) وَ السَّقْفِ الْمَرْفُوعِ‌( ۵ ) وَ

(۱) طور کی قسم (۲) اور لکھی ہوئی کتاب کی قسم (۳) جو کشادہ اوراق میں ہے (۴) اور بیت معمور کی قسم (۵) اور بلند چھت (آسمان) کی قسم (۶) اور

الْبَحْرِ الْمَسْجُورِ( ۶ ) إِنَّ عَذَابَ رَبِّکَ لَوَاقِعٌ‌( ۷ ) مَا لَهُ مِنْ دَافِعٍ‌( ۸ ) يَوْمَ تَمُورُ السَّمَاءُ مَوْراً( ۹ ) وَ تَسِيرُ

بھڑکتے ہوئے سمندر کی قسم (۷) یقینا تمہارے رب کا عذاب واقع ہونے والا ہے (۸) اور اس کا کوئی دفع کرنے والا نہیں ہے (۹) جس دن آسمان باقاعدہ چکر کھانے لگیں گے (۱۰) اور پہاڑ باقاعدہ حرکت

الْجِبَالُ سَيْراً( ۱۰ ) فَوَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِلْمُکَذِّبِينَ‌( ۱۱ ) الَّذِينَ هُمْ فِي خَوْضٍ يَلْعَبُونَ‌( ۱۲ ) يَوْمَ يُدَعُّونَ إِلَى نَارِ

میں آجائیں گے (۱۱) پھر جھٹلانے والوں کے لئے عذاب اور بربادی ہی ہے (۱۲) جو محلات میں پڑے کھیل تماشہ کررہے ہیں (۱۳) جس دن انہیں

جَهَنَّمَ دَعّاً( ۱۳ ) هٰذِهِ النَّارُ الَّتِي کُنْتُمْ بِهَا تُکَذِّبُونَ‌( ۱۴ )

بھرپور طریقہ سے جہّنم میں ڈھکیل دیا جائے گا (۱۴) یہی وہ جہّنم کی آگ ہے جس کی تم تکذیب کیا کرتے تھے

۵۲۴

أَ فَسِحْرٌ هٰذَا أَمْ أَنْتُمْ لاَ تُبْصِرُونَ‌( ۱۵ ) اصْلَوْهَا فَاصْبِرُوا أَوْ لاَ تَصْبِرُوا سَوَاءٌ عَلَيْکُمْ إِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا کُنْتُمْ

(۱۵) آیا یہ جادو ہے یا تمہیں کچھ سجھائی نہیں دے رہا ہے (۱۶) اب اس میں چلے جاؤ پھر چاہے صبر کرو یا نہ کرو سب برابر ہے یہ تمہارے ان اعمال کی سزادی جارہی ہے جو تم

تَعْمَلُونَ‌( ۱۶ ) إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَ نَعِيمٍ‌( ۱۷ ) فَاکِهِينَ بِمَا آتَاهُمْ رَبُّهُمْ وَ وَقَاهُمْ رَبُّهُمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ‌( ۱۸ )

انجام دیا کرتے تھے (۱۷) بیشک صاحبانِ تقویٰ باغات اور نعمتوں کے درمیان رہیں گے (۱۸) جو خدا عنایت کرے گا اس میں خوش حال رہیں گے اور خدا انہیں جہّنم کے عذاب سے محفوظ رکھے گا

کُلُوا وَ اشْرَبُوا هَنِيئاً بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۱۹ ) مُتَّکِئِينَ عَلَى سُرُرٍ مَصْفُوفَةٍ وَ زَوَّجْنَاهُمْ بِحُورٍ عِينٍ‌( ۲۰ ) وَ

(۱۹) اب یہیں آرام سے کھاؤ پیو ان اعمال کی بنا پر جو تم نے انجام دئیے تھے (۲۰) وہ برابر سے بچھے ہوئے تختوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے اور ہم ان کا جوڑا کشادہ چشم حوروں کو قرار دیں گے (۲۱) اور

الَّذِينَ آمَنُوا وَ اتَّبَعَتْهُمْ ذُرِّيَّتُهُمْ بِإِيمَانٍ أَلْحَقْنَا بِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَ مَا أَلَتْنَاهُمْ مِنْ عَمَلِهِمْ مِنْ شَيْ‌ءٍ کُلُّ امْرِئٍ بِمَا

جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد نے بھی ایمان میں ان کا اتباع کیا تو ہم ان کی ذریت کو بھی ان ہی سے ملادیں گے اور کسی کے عمل میں سے ذرہ برابر بھی کم نہیں کریں گے کہ

کَسَبَ رَهِينٌ‌( ۲۱ ) وَ أَمْدَدْنَاهُمْ بِفَاکِهَةٍ وَ لَحْمٍ مِمَّا يَشْتَهُونَ‌( ۲۲ ) يَتَنَازَعُونَ فِيهَا کَأْساً لاَ لَغْوٌ فِيهَا وَ لاَ

ہر شخص اپنے اعمال کا گروی ہے (۲۲) اور ہم جس طرح کے میوے یا گوشت وہ چاہیں گے اس سے بڑھ کر ان کی امداد کریں گے (۲۳) وہ آپس میں جام شراب پر جھگڑا کریں گے لیکن وہاں کوئی لغویت

تَأْثِيمٌ‌( ۲۳ ) وَ يَطُوفُ عَلَيْهِمْ غِلْمَانٌ لَهُمْ کَأَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ مَکْنُونٌ‌( ۲۴ ) وَ أَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ يَتَسَاءَلُونَ‌( ۲۵ )

اور گناہ نہ ہوگا (۲۴) اور ان کے گرد وہ نوجوان لڑکے چکر لگاتے ہوں گے جو پوشیدہ اور محتاط موتیوں جیسے حسین و جمیل ہوں گے (۲۵) اور پھر ایک دوسرے کی طرف رخ کرکے سوال جواب کریں گے

قَالُوا إِنَّا کُنَّا قَبْلُ فِي أَهْلِنَا مُشْفِقِينَ‌( ۲۶ ) فَمَنَّ اللَّهُ عَلَيْنَا وَ وَقَانَا عَذَابَ السَّمُومِ‌( ۲۷ ) إِنَّا کُنَّا مِنْ قَبْلُ

(۲۶) کہیں گے کہ ہم تو اپنے گھر میں خدا سے بہت ڈرتے تھے (۲۷) تو خدا نے ہم پر یہ احسان کیا اور ہمیں جہّنم کی زہریلی ہوا سے بچالیا (۲۸) ہم اس سے پہلے بھی اسی سے

نَدْعُوهُ إِنَّهُ هُوَ الْبَرُّ الرَّحِيمُ‌( ۲۸ ) فَذَکِّرْ فَمَا أَنْتَ بِنِعْمَةِ رَبِّکَ بِکَاهِنٍ وَ لاَ مَجْنُونٍ‌( ۲۹ ) أَمْ يَقُولُونَ شَاعِرٌ

دعائیں کیا کرتے تھے کہ وہ یقینا وہ بڑا احسان کرنے والا اور مہربان ہے (۲۹) لہذا آپ لوگوں کو نصیحت کرتے رہیں - خدا کے فضل سے آپ نہ کاہن ہیں اور نہ مجنون (۳۰) کیا یہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ شاعر ہے

نَتَرَبَّصُ بِهِ رَيْبَ الْمَنُونِ‌( ۳۰ ) قُلْ تَرَبَّصُوا فَإِنِّي مَعَکُمْ مِنَ الْمُتَرَبِّصِينَ‌( ۳۱ )

اور ہم اس کے بارے میں حوادث زمانہ کا انتظار کررہے ہیں (۳۱) تو آپ کہہ دیجئے کہ بیشک تم انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں ہوں

۵۲۵

أَمْ تَأْمُرُهُمْ أَحْلاَمُهُمْ بِهٰذَا أَمْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُونَ‌( ۳۲ ) أَمْ يَقُولُونَ تَقَوَّلَهُ بَلْ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۳۳ ) فَلْيَأْتُوا بِحَدِيثٍ مِثْلِهِ

(۳۲) کیا ان کی عقلیں یہ باتیں بتاتی ہیں یا یہ واقعا سرکش قوم ہیں (۳۳) یا یہ کہتے ہیں کہ نبی نے قرآن گڑھ لیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ یہ ایمان لانے والے ا نہیں ہیں (۳۴) اگر یہ اپنی بات میں سچے ہیں تو یہ بھی

إِنْ کَانُوا صَادِقِينَ‌( ۳۴ ) أَمْ خُلِقُوا مِنْ غَيْرِ شَيْ‌ءٍ أَمْ هُمُ الْخَالِقُونَ‌( ۳۵ ) أَمْ خَلَقُوا السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ بَلْ لاَ

ایسا ہی کوئی کلام لے آئیں (۳۵) کیا یہ بغیر کسی چیز کے ازخود پیدا ہوگئے ہیں یا یہ خود ہی پیدا کرنے والے ہیں (۳۶) یا انہوں نے آسمان و زمین کو پیدا کردیا ہے - حقیقت یہ ہے کہ

يُوقِنُونَ‌( ۳۶ ) أَمْ عِنْدَهُمْ خَزَائِنُ رَبِّکَ أَمْ هُمُ الْمُسَيْطِرُونَ‌( ۳۷ ) أَمْ لَهُمْ سُلَّمٌ يَسْتَمِعُونَ فِيهِ فَلْيَأْتِ مُسْتَمِعُهُمْ

یہ یقین کرنے والے نہیں ہیں (۳۷) یا ان کے پاس پروردگار کے خزانے ہیں یہی لوگ حاکم ہیں (۳۸) یا ان کے پاس کوئی سیڑھی ہے جس کے ذریعہ آسمان کی باتیں سن لیا کرتے ہیں تو ان کا

بِسُلْطَانٍ مُبِينٍ‌( ۳۸ ) أَمْ لَهُ الْبَنَاتُ وَ لَکُمُ الْبَنُونَ‌( ۳۹ ) أَمْ تَسْأَلُهُمْ أَجْراً فَهُمْ مِنْ مَغْرَمٍ مُثْقَلُونَ‌( ۴۰ ) أَمْ

سننے والا کوئی واضح ثبوت لے آئے (۳۹) یا خدا کے لئے لڑکیاں ہیں اور تمہارے لئے لڑکے ہیں (۴۰) یا تم ان سے کوئی اجر رسالت مانگتے ہو کہ یہ اس کے بوجھ کے نیچے دبے جارہے ہیں (۴۱) یا

عِنْدَهُمُ الْغَيْبُ فَهُمْ يَکْتُبُونَ‌( ۴۱ ) أَمْ يُرِيدُونَ کَيْداً فَالَّذِينَ کَفَرُوا هُمُ الْمَکِيدُونَ‌( ۴۲ ) أَمْ لَهُمْ إِلٰهٌ غَيْرُ اللَّهِ

ان کے پاس غیب کا علم ہے کہ یہ اسے لکھ رہے ہیں (۴۲) یا یہ کوئی مکاری کرنا چاہتے ہیں تو یاد رکھو کہ کفار خود اپنی چال میں پھنس جانے والے ہیں

(۴۳) یا ان کے لئے خدا کے علاوہ کوئی دوسرا

سُبْحَانَ اللَّهِ عَمَّا يُشْرِکُونَ‌( ۴۳ ) وَ إِنْ يَرَوْا کِسْفاً مِنَ السَّمَاءِ سَاقِطاً يَقُولُوا سَحَابٌ مَرْکُومٌ‌( ۴۴ ) فَذَرْهُمْ

خدا ہے جب کہ خدا ان کے شرک سے پاک و پاکیزہ ہے (۴۴) اور یہ اگر آسمان کے ٹکڑوں کو گرتا ہوا بھی دیکھ لیں گے تو بھی کہیں گے یہ تو تہ بہ تہ بادل ہیں (۴۵) تو انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیجئے

حَتَّى يُلاَقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي فِيهِ يُصْعَقُونَ‌( ۴۵ ) يَوْمَ لاَ يُغْنِي عَنْهُمْ کَيْدُهُمْ شَيْئاً وَ لاَ هُمْ يُنْصَرُونَ‌( ۴۶ ) وَ إِنَّ

یہاں تک کہ وہ دن دیکھ لیں جس دن بیہوش ہوجائیں گے (۴۶) جس دن ان کی کوئی چال کام نہ آئے گی اور نہ کوئی مدد کرنے والا ہوگا (۴۷) اور جن

لِلَّذِينَ ظَلَمُوا عَذَاباً دُونَ ذٰلِکَ وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۴۷ ) وَ اصْبِرْ لِحُکْمِ رَبِّکَ فَإِنَّکَ بِأَعْيُنِنَا وَ سَبِّحْ

لوگوں نے ظلم کیا ہے ان کے لئے اس کے علاوہ بھی عذاب ہے لیکن ان کی اکثریت اس سے بے خبر ہے (۴۸) آپ اپنے پروردگار کے حکم کے لئے صبر کریں آپ ہماری نگاہ کے سامنے ہیں اور ہمیشہ قیام

بِحَمْدِ رَبِّکَ حِينَ تَقُومُ‌( ۴۸ ) وَ مِنَ اللَّيْلِ فَسَبِّحْهُ وَ إِدْبَارَ النُّجُومِ‌( ۴۹ )

کرتے وقت اپنے پروردگار کی تسبیح کرتے رہیں (۴۹) اور رات کے ایک حصّہ میں اور ستاروں کے غروب ہونے کے بعد بھی تسبیحِ پروردگار کرتے رہیں

۵۲۶

( سورة النجم)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

وَالنَّجْمِ إِذَاهَوَى‌( ۱ ) مَاضَلَّ صَاحِبُکُمْ وَمَا غَوَى‌( ۲ ) وَمَا يَنْطِقُ عَنِ الْهَوَى‌( ۳ ) إِنْ هُوَإِلاَّوَحْيٌ يُوحَى‌( ۴ ) عَلَّمَهُ شَدِيدُ

(۱) قسم ہے ستارہ کی جب وہ ٹوٹا (۲) تمہارا ساتھی نہ گمراہ ہوا ہے اور نہ بہکا (۳) اور وہ اپنی خواہش سے کلام بھی نہیں کرتا ہے (۴) اس کا کلام وہی وحی ہے جو مسلسل نازل ہوتی رہتی ہے (۵) اسے نہایت طاقت

الْقُوَى‌( ۵ ) ذُومِرَّةٍ فَاسْتَوَى‌( ۶ ) وَهُوَبِالْأُفُقِ الْأَعْلَى‌( ۷ ) ثُمَّ دَنَا فَتَدَلَّى‌( ۸ ) فَکَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْأَدْنَى‌( ۹ ) فَأَوْحَى إِلَى

والے نے تعلیم دی ہے (۶) وہ صاحبِ حسن و جمال جو سیدھا کھڑا ہوا (۷) جب کہ وہ بلند ترین افق پر تھا (۸) پھر وہ قریب ہوا اور آگے بڑھا (۹) یہاں تک کہ دو کمان یا اس سے کم کا فاصلہ رہ گیا (۱۰) پھر خدا نے اپنے بندہ کی

عَبْدِهِ مَا أَوْحَى‌( ۱۰ ) مَا کَذَبَ الْفُؤَادُ مَارَأَى‌( ۱۱ ) أَفَتُمَارُونَهُ عَلَى مَا يَرَى‌( ۱۲ ) وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَى‌( ۱۳ ) عِنْدَ

طرف جس راز کی بات چاہی وحی کردی (۱۱) دل نے اس بات کو جھٹلایا نہیں جس کو آنکھوں نے دیکھا (۱۲) کیا تم اس سے اس بات کے بارے میں جھگڑا کررہے ہو جو وہ دیکھ رہا ہے (۱۳) اور اس نے تو اسے ایک بار اور بھی دیکھا ہے (۱۴) سدرِ

سِدْرَةِ الْمُنْتَهَى‌( ۱۴ ) عِنْدَهَاجَنَّةُ الْمَأْوَى‌( ۱۵ ) إِذْيَغْشَى السِّدْرَةَ مَا يَغْشَى‌( ۱۶ ) مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَ مَا طَغَى‌( ۱۷ )

المنتہیٰ کے نزدیک (۱۵) جس کے پاس جنت الماویٰ بھی ہے (۱۶) جب سدرہ پر چھا رہا تھا جو کچھ کہ چھا رہا تھا (۱۷) اس وقت اس کی آنکھ نہ بہکی اور

لَقَدْ رَأَى مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْکُبْرَى‌( ۱۸ ) أفَرَأَيْتُمُ اللاَّتَ وَ الْعُزَّى‌( ۱۹ ) وَمَنَاةَ الثَّالِثَةَ الْأُخْرَى‌( ۲۰ ) أَ لَکُمُ الذَّکَرُ وَ لَهُ

نہ حد سے آگے بڑھی (۱۸) اس نے اپنے پروردگار کی بڑی بڑی نشانیان دیکھی ہیں (۱۹) کیا تم لوگوں نے لات اور عذٰی کو دیکھا ہے (۲۰) اور منات جو ان کا تیسرا ہے اسے بھی دیکھا ہے (۲۱) تو کیا تمہارے لئے لڑکے ہیں اور اس کے لئے

الْأُنْثَى‌( ۲۱ ) تِلْکَ إِذاًقِسْمَةٌضِيزَى‌( ۲۲ ) إِنْ هِيَ إِلاَّأَسْمَاءٌسَمَّيْتُمُوهَاأَنْتُمْ وَآبَاؤُکُمْ مَاأَنْزَلَ اللَّهُ بِهَامِنْ سُلْطَانٍ إِنْ يَتَّبِعُونَ

لڑکیاں ہیں (۲۲) یہ انتہائی ناانصافی کی تقسیم ہے (۲۳) یہ سب وہ نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے طے کرلئے ہیں خدا نے ان کے بارے میں کوئی دلیل نازل نہیں کی ہے - درحقیقت یہ لوگ صرف

إِلاَّالظَّنَّ وَمَاتَهْوَى الْأَنْفُسُ وَلَقَدْجَاءَهُمْ مِنْ رَبِّهِمُ الْهُدَى‌( ۲۳ ) أَمْ لِلْإِنْسَانِ مَاتَمَنَّى‌( ۲۴ ) فَلِلَّهِ الْآخِرَةُوَالْأُولَى‌( ۲۵ )

اپنے گمانوں کا اتباع کررہے ہیں اور جو کچھ ان کا دل چاہتا ہے اور یقینا ان کے پروردگار کی طرف سے ان کے پاس ہدایت آچکی ہے (۲۴) کیا انسان کو وہ سب مل سکتا ہے جس کی آرزو کرے (۲۵) بس اللہ ہی کے لئے دنیا اور آخرت سب کچھ ہے

وَ کَمْ مِنْ مَلَکٍ فِي السَّمَاوَاتِ لاَ تُغْنِي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئاً إِلاَّ مِنْ بَعْدِ أَنْ يَأْذَنَ اللَّهُ لِمَنْ يَشَاءُ وَ يَرْضَى‌( ۲۶ )

(۲۶) اور آسمانوں میں کتنے ہی فرشتے ہیں جن کی سفارش کسی کے کام نہیں آسکتی ہے جب تک خدا جس کے بارے میں چاہے اور اسے پسند کرے اجازت نہ دے دے

۵۲۷

إِنَّ الَّذِينَ لاَيُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ لَيُسَمُّونَ الْمَلاَئِکَةَ تَسْمِيَةَ الْأُنْثَى‌( ۲۷ ) وَمَالَهُمْ بِهِ مِنْ عِلْمٍ إِنْ يَتَّبِعُونَ إِلاَّالظَّنَّ وَإِنَّ

(۲۷) بیشک جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں وہ ملائکہ کے نام لڑکیوں جیسے رکھتے ہیں (۲۸) حالانکہ ان کے پاس اس سلسلہ میں کوئی علم نہیں ہے یہ صرف وہم و گمان کے پیچھے چلے جارہے ہیں

الظَّنَّ لاَيُغْنِي مِنَ الْحَقِّ شَيْئاً( ۲۸ ) فَأَعْرِضْ عَنْ مَنْ تَوَلَّى عَنْ ذِکْرِنَاوَلَمْ يُرِدْإِلاَّالْحَيَاةَالدُّنْيَا( ۲۹ ) ذٰلِکَ مَبْلَغُهُمْ مِنَ

اور گمان حق کے بارے میں کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتا ہے (۲۹) لہذا جو شخص بھی ہمارے ذکر سے منہ پھیرے اور زندگانی دنیا کے علاوہ کچھ نہ چاہے آپ بھی اس سے کنارہ کش ہوجائیں (۳۰) یہی ان کے علم کی انتہا ہے

الْعِلْمِ إِنَّ رَبَّکَ هُوَأَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِيلِهِ وَهُوَأَعْلَمُ بِمَنِ اهْتَدَى‌( ۳۰ ) وَلِلَّهِ مَافِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ لِيَجْزِيَ

اور بیشک آپ کا پروردگار خوب جانتا ہے کہ کون اس کے راستہ سے بہک گیا ہے اور کون ہدایت کے راستہ پر ہے (۳۱) اوراللہ ہی کے لئے زمین و آسمان کے کل اختیارات ہیں تاکہ

الَّذِينَ أَسَاءُوابِمَا عَمِلُواوَيَجْزِيَ الَّذِينَ أَحْسَنُوا بِالْحُسْنَى‌( ۳۱ ) الَّذِينَ يَجْتَنِبُونَ کَبَائِرَ الْإِثْمِ وَالْفَوَاحِشَ إِلاَّ اللَّمَمَ إِنَّ رَبَّکَ

وہ بدعمل افراد کو ان کے اعمال کی سزادے سکے اور نیک عمل کرنے والوں کو ان کے اعمال کا اچھا بدلہ دے سکے (۳۲) جو لوگ گناہانِ کبیرہ اور فحش باتوں سے پرہیز کرتے ہیں (گناہان صغیرہ کے علاوہ) بیشک آپ کا پروردگار

وَاسِعُ الْمَغْفِرَةِ هُوَ أَعْلَمُ بِکُمْ إِذْأَنْشَأَکُمْ مِنَ الْأَرْضِ وَإِذْ أَنْتُمْ أَجِنَّةٌ فِي بُطُونِ أُمَّهَاتِکُمْ فَلاَ تُزَکُّوا أَنْفُسَکُمْ هُوَ أَعْلَمُ

ان کے لئے بہت وسیع مغفرت والا ہے وہ اس وقت بھی تم سب کے حالات سے خوب واقف تھا جب اس نے تمہیں خاک سے پیدا کیا تھا اور اس وقت بھی جب تم ماں کے شکم میں جنین کی منزل میں تھے لہذا اپنے نفس کو زیادہ پاکیزہ قرار نہ دو

بِمَنِ اتَّقَى‌( ۳۲ ) أَ فَرَأَيْتَ الَّذِي تَوَلَّى‌( ۳۳ ) وَ أَعْطَى قَلِيلاً وَ أَکْدَى‌( ۳۴ ) أَ عِنْدَهُ عِلْمُ الْغَيْبِ فَهُوَ يَرَى‌( ۳۵ )

وہ متقی افراد کو خوب پہچانتا ہے (۳۳) کیا آپ نے اسے بھی دیکھا ہے جس نے منہ پھیر لیا (۳۴) اور تھوڑا سا راہ خدا میں دے کر بند کردیا (۳۵) کیا اس کے پاس علم غیب ہے جس کے ذریعے وہ دیکھ رہا ہے

أَمْ لَمْ يُنَبَّأْ بِمَا فِي صُحُفِ مُوسَى‌( ۳۶ ) وَإِبْرَاهِيمَ الَّذِي وَفَّى‌( ۳۷ ) أَلاَّ تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى‌( ۳۸ ) وَأَنْ لَيْسَ لِلْإِنْسَانِ

(۳۶) یا اسے اس بات کی خبر ہی نہیں ہے جو موسٰی علیہ السّلام کے صحیفوں میں تھی (۳۷) یا ابراہیم علیہ السّلام کے صحیفوں میں تھی جنہوں نے پورا پورا حق ادا کیا ہے (۳۸) کوئی شخص بھی دوسرے کا بوجھ اٹھانے والا نہیں ہے (۳۹) اور انسان کے لئے صرف اتنا ہی ہے

إِلاَّ مَا سَعَى‌( ۳۹ ) وَ أَنَّ سَعْيَهُ سَوْفَ يُرَى‌( ۴۰ ) ثُمَّ يُجْزَاهُ الْجَزَاءَ الْأَوْفَى‌( ۴۱ ) وَ أَنَّ إِلَى رَبِّکَ الْمُنْتَهَى‌( ۴۲ )

جتنی اس نے کوشش کی ہے (۴۰) اور اس کی کوشش عنقریب اس کے سامنے پیش کردی جائے گی (۴۱) اس کے بعد اسے پورا بدلہ دیا جائے گا (۴۲) اور بیشک سب کی آخری منزل پروردگار کی بارگاہ ہے

وَ أَنَّهُ هُوَ أَضْحَکَ وَ أَبْکَى‌( ۴۳ ) وَ أَنَّهُ هُوَ أَمَاتَ وَ أَحْيَا( ۴۴ )

(۴۳) اور یہ کہ اسی نے ہنسایا بھی ہے اور ----- فِلایا بھی ہے (۴۴) اور وہی موت و حیات کا دینے والا ہے

۵۲۸

وَ أَنَّهُ خَلَقَ الزَّوْجَيْنِ الذَّکَرَ وَ الْأُنْثَى‌( ۴۵ ) مِنْ نُطْفَةٍ إِذَا تُمْنَى‌( ۴۶ ) وَ أَنَّ عَلَيْهِ النَّشْأَةَ الْأُخْرَى‌( ۴۷ ) وَ أَنَّهُ

(۴۵) اور اسی نے نر اور مادہ کا جوڑا پیدا کیا ہے (۴۶) اس نطفہ سے جو رحم میں ڈالا جاتا ہے (۴۷) اور اسی کے ذمہ دوسری زندگی بھی ہے (۴۸) اور

هُوَ أَغْنَى وَ أَقْنَى‌( ۴۸ ) وَ أَنَّهُ هُوَ رَبُّ الشِّعْرَى‌( ۴۹ ) وَ أَنَّهُ أَهْلَکَ عَاداً الْأُولَى‌( ۵۰ ) وَ ثَمُودَ فَمَا أَبْقَى‌( ۵۱ )

اسی نے مالدار بنایا ہے اور سرمایہ عطا کیا ہے (۴۹) اور وہی ستارہ شعریٰ کا مالک ہے (۵۰) اور اسی نے پہلے قوم عاد کو ہلاک کیا ہے (۵۱) اور قوم ثمود کو بھی پھر کسی کو باقی نہیں چھوڑا ہے

وَ قَوْمَ نُوحٍ مِنْ قَبْلُ إِنَّهُمْ کَانُوا هُمْ أَظْلَمَ وَ أَطْغَى‌( ۵۲ ) وَ الْمُؤْتَفِکَةَ أَهْوَى‌( ۵۳ ) فَغَشَّاهَا مَا غَشَّى‌( ۵۴ )

(۵۲) اور قوم نوح کو ان سے پہلے .کہ وہ لوگ بڑے ظالم اور سرکش تھے (۵۳) اور اسی نے قوم لوط کی اُلٹی بستیوں کو پٹک دیا ہے (۵۴) پھر ان کو ڈھانک لیا جس چیز نے کہ ڈھانک لیا

فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکَ تَتَمَارَى‌( ۵۵ ) هٰذَا نَذِيرٌ مِنَ النُّذُرِ الْأُولَى‌( ۵۶ ) أَزِفَتِ الْآزِفَةُ( ۵۷ ) لَيْسَ لَهَا مِنْ دُونِ اللَّهِ

(۵۵) اب تم اپنے پروردگار کی کس نعمت پر شک کررہے ہو (۵۶) بیشک یہ پیغمبر بھی اگلے ڈرانے والوں میں سے ایک ڈرانے والا ہے (۵۷) دیکھو قیامت قریب آگئی ہے (۵۸) اللہ کے علاوہ کوئی اس کا

کَاشِفَةٌ( ۵۸ ) أَ فَمِنْ هٰذَا الْحَدِيثِ تَعْجَبُونَ‌( ۵۹ ) وَ تَضْحَکُونَ وَ لاَ تَبْکُونَ‌( ۶۰ ) وَ أَنْتُمْ سَامِدُونَ‌( ۶۱ )

ٹالنے والا نہیں ہے (۵۹) کیا تم اس بات سے تعجب کررہے ہو (۶۰) اور پھر ہنستے ہو اور روتے نہیں ہو (۶۱) اور تم بالکل غافل ہو

فَاسْجُدُوا لِلَّهِ وَ اعْبُدُوا( ۶۲ )

(۶۲) ( اب سے غنیمت ہے) کہ اللہ کے لئے سجدہ کرو اور اس کی عبادت کرو

( سورة القمر)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَ انْشَقَّ الْقَمَرُ( ۱ ) وَ إِنْ يَرَوْا آيَةً يُعْرِضُوا وَ يَقُولُوا سِحْرٌ مُسْتَمِرٌّ( ۲ ) وَ کَذَّبُوا وَ اتَّبَعُوا

(۱) قیامت قریب آگئی اور چاند کے دو ٹکڑے ہوگئے (۲) اور یہ کوئی بھی نشانی دیکھتے ہیں تو منہ پھیر لیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ ایک مسلسل جادو ہے

(۳) اور انہوں نے تکذیب کی اور اپنی خواہشات کا اتباع کیا

أَهْوَاءَهُمْ وَ کُلُّ أَمْرٍ مُسْتَقِرٌّ( ۳ ) وَ لَقَدْ جَاءَهُمْ مِنَ الْأَنْبَاءِ مَا فِيهِ مُزْدَجَرٌ( ۴ ) حِکْمَةٌ بَالِغَةٌ فَمَا تُغْنِ النُّذُرُ( ۵ )

اور ہر بات کی ایک منزل ہوا کرتی ہے (۴) یقینا ان کے پاس اتنی خبریں آچکی ہیں جن میں تنبیہ کا سامان موجود ہے (۵) انتہائی درجہ کی حکمت کی باتیں ہیں لیکن انہیں ڈرانے والی باتیں کوئی فائدہ نہیں پہنچاتیں

فَتَوَلَّ عَنْهُمْ يَوْمَ يَدْعُ الدَّاعِ إِلَى شَيْ‌ءٍ نُکُرٍ( ۶ )

(۶) لہذا آپ ان سے منہ پھیر لیں جسن دن ایک بلانے والا (اسرافیل) انہیں ایک ناپسندہ امر کی طرف بلائے گا

۵۲۹

خُشَّعاًأَبْصَارُهُمْ يَخْرُجُونَ مِنَ الْأَجْدَاثِ کَأَنَّهُمْ جَرَادٌ مُنْتَشِرٌ( ۷ ) مُهْطِعِينَ إِلَى الدَّاعِ يَقُولُ الْکَافِرُونَ هٰذَا يَوْمٌ

(۷) یہ نظریں جھکائے ہوئے قبروں سے اس طرح نکلیں گے جس طرح ٹڈیاں پھیلی ہوئی ہوں (۸) سب کسی بلانے والے کی طرف سر اٹھائے بھاگے چلے جارہے ہوں گے اور کفار یہ کہہ رہے ہوں گے کہ آج کا دن بڑا

عَسِرٌ( ۸ ) کَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ فَکَذَّبُوا عَبْدَنَا وَ قَالُوا مَجْنُونٌ وَ ازْدُجِرَ( ۹ ) فَدَعَا رَبَّهُ أَنِّي مَغْلُوبٌ فَانْتَصِرْ( ۱۰ )

سخت دن ہے (۹) ان سے پہلے قوم نوح نے بھی تکذیب کی تھی کہ انہوں نے ہمارے بندے کو جھٹلایا اور کہہ دیا کہ یہ دیوانہ ہے بلکہ اسے جھڑکا بھی گیا (۱۰) تو اس نے اپنے پروردگار سے دعا کی کہ میں مغلوب ہوگیا ہوں میری مدد فرما

فَفَتَحْنَاأَبْوَابَ السَّمَاءِبِمَاءٍمُنْهَمِرٍ( ۱۱ ) وَفَجَّرْنَاالْأَرْضَ عُيُوناً فَالْتَقَى الْمَاءُ عَلَى أَمْرٍ قَدْ قُدِرَ( ۱۲ ) وَحَمَلْنَاهُ عَلَى ذَاتِ

(۱۱) تو ہم نے ایک موسلا دھار بارش کے ساتھ آسمان کے دروازے کھول دیئے (۱۲) اور زمین سے بھی چشمے جاری کردیئے اور پھر دونوں پانی ایک خاص مقررہ مقصد کے لئے باہم مل گئے (۱۳) اور ہم نے نوح علیہ السّلام کو

أَلْوَاحٍ وَدُسُرٍ( ۱۳ ) تَجْرِي بِأَعْيُنِنَا جَزَاءً لِمَنْ کَانَ کُفِرَ( ۱۴ ) وَلَقَدْ تَرَکْنَاهَاآيَةً فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ( ۱۵ ) فَکَيْفَ کَانَ عَذَابِي

تختوں اور کیلوں والی کشتی میں سوار کرلیا (۱۴) جو ہماری نگاہ کے سامنے چل رہی تھی اور یہ اس بندے کی جزا تھی جس کا انکار کیا گیا تھا (۱۵) اور ہم نے اسے ایک نشانی بناکر چھوڑ دیا ہے تو کیا کوئی ہے جو نصیحت حاصل کرے (۱۶) پھر ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا

وَنُذُرِ( ۱۶ ) وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّکْرِ فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ( ۱۷ ) کَذَّبَتْ عَادٌ فَکَيْفَ کَانَ عَذَابِي وَ نُذُرِ( ۱۸ )

ثابت ہوا (۱۷) اور ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کردیا ہے تو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے (۱۸) اور قوم عاد نے بھی تکذیب کی تو ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا رہا

إِنَّاأَرْسَلْنَاعَلَيْهِمْ رِيحاً صَرْصَراًفِي يَوْمِ نَحْسٍ مُسْتَمِرٍّ( ۱۹ ) تَنْزِعُ النَّاسَ کَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ مُنْقَعِرٍ( ۲۰ ) فَکَيْفَ کَانَ

(۱۹) ہم نے ان کی اوپر تیز و تند آندھی بھیج دی ایک مسلسل نحوست والے منحوس دن میں (۲۰) جو لوگوں کو جگہ سے یوں اُٹھالیتی تھی جیسے اکھڑے ہوئے کھجور کے تنے ہوں (۲۱) پھر دیکھو ہمارا

عَذَابِي وَنُذُرِ( ۲۱ ) وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّکْرِفَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ( ۲۲ ) کَذَّبَتْ ثَمُودُ بِالنُّذُرِ( ۲۳ ) فَقَالُوا أَ بَشَراً مِنَّا وَاحِداً

عذاب اور ڈرانا کیسا ثابت ہوا (۲۲) اور ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کردیا ہے تو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے (۲۳) اور ثمود نے بھی پیغمبروں علیہ السّلام کو جھٹلایا (۲۴) اور کہہ دیا کہ کیا ہم اپنے ہی میں سے ایک شخص کا اتباع کرلیں اس طرح تو ہم

نَتَّبِعُهُ إِنَّا إِذاً لَفِي ضَلاَلٍ وَ سُعُرٍ( ۲۴ ) أَ أُلْقِيَ الذِّکْرُ عَلَيْهِ مِنْ بَيْنِنَا بَلْ هُوَ کَذَّابٌ أَشِرٌ( ۲۵ ) سَيَعْلَمُونَ غَداً

گمراہی اور دیوانگی کا شکار ہوجائیں گے (۲۵) کیا ہم سب کے درمیان ذکر صرف اسی پر نازل ہوا ہے درحقیقت یہ جھوٹا ہے اور بڑائی کا طلبگار ہے (۲۶) تو

مَنِ الْکَذَّابُ الْأَشِرُ( ۲۶ ) إِنَّا مُرْسِلُو النَّاقَةِ فِتْنَةً لَهُمْ فَارْتَقِبْهُمْ وَ اصْطَبِرْ( ۲۷ )

عنقریب کل ہی انہیں معلوم ہوجائے گا جھوٹا اور متکبر کون ہے (۲۷) ہم ان کے امتحان کے لئے ایک اونٹنی بھیجنے والے ہیں لہذا تم اس کا انتظار کرو اور صبر سے کام لو

۵۳۰

وَنَبِّئْهُمْ أَنَّ الْمَاءَ قِسْمَةٌ بَيْنَهُمْ کُلُّ شِرْبٍ مُحْتَضَرٌ( ۲۸ ) فَنَادَوْا صَاحِبَهُمْ فَتَعَاطَى فَعَقَرَ( ۲۹ ) فَکَيْفَ کَانَ عَذَابِي

(۲۸) اور انہیں باخبر کردو کہ پانی ان کے درمیان تقسیم ہوگا اور ہر ایک کو اپنی باری پر حاضر ہونا چاہئے (۲۹) تو ان لوگوں نے اپنے ساتھی کو آواز دی اور اس نے اونٹنی کو پکڑ کر اس کی کونچیں کاٹ دیں (۳۰) پھر سب نے دیکھا کہ ہمارا عذاب

وَنُذُرِ( ۳۰ ) إِنَّاأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ صَيْحَةًوَاحِدَةًفَکَانُواکَهَشِيمِ الْمُحْتَظِرِ( ۳۱ ) وَلَقَدْيَسَّرْنَاالْقُرْآنَ لِلذِّکْرِفَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ( ۳۲ )

اور ڈرانا کیسا ثابت ہوا (۳۱) ہم نے ان کے اوپر ایک چنگھاڑ کو بھیج دیا تو یہ سب کے سب باڑے کے بھوسے کی طرح ہوگئے (۳۲) اور ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کردیا ہے تو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے

کَذَّبَتْ قَوْمُ لُوطٍ بِالنُّذُرِ( ۳۳ ) إِنَّاأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ حَاصِباً إِلاَّ آلَ لُوطٍ نَجَّيْنَاهُمْ بِسَحَرٍ( ۳۴ ) نِعْمَةً مِنْ عِنْدِنَا کَذٰلِکَ

(۳۳) اور قوم لوط نے بھی پیغمبروں علیہ السّلام کو جھٹلایا (۳۴) تو ہم نے ان کے اوپر پتھر برسائے صرف لوط کی آل کے علاوہ کہ ان کو سحر کے ہنگام ہی بچالیا (۳۵) یہ ہماری ایک نعمت تھی اور اسی طرح

نَجْزِي مَنْ شَکَرَ( ۳۵ ) وَلَقَدْ أَنْذَرَهُمْ بَطْشَتَنَا فَتَمَارَوْابِالنُّذُرِ( ۳۶ ) وَلَقَدْ رَاوَدُوهُ عَنْ ضَيْفِهِ فَطَمَسْنَاأَعْيُنَهُمْ فَذُوقُوا

ہم شکر گزار بندوں کو جزادیتے ہیں (۳۶) اور لوط نے انہیں ہماری گرفت سے ڈرایا لیکن ان لوگوں نے ڈرانے ہی میں شک کیا (۳۷) اور ان سے مہمان کے بارے میں ناجائز مطالبات کرنے لگے تو ہم نے ان کی آنکھوں کو اندھا کردیا کہ

عَذَابِي وَ نُذُرِ( ۳۷ ) وَلَقَدْ صَبَّحَهُمْ بُکْرَةً عَذَابٌ مُسْتَقِرٌّ( ۳۸ ) فَذُوقُوا عَذَابِي وَنُذُرِ( ۳۹ ) وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّکْرِ

اب عذاب اور ڈرانے کا مزہ چکھو (۳۸) اور ان کے اوپر صبح سویرے نہ ٹلنے والا عذاب نازل ہوگیا (۳۹) کہ اب ہمارے عذاب اور ڈرانے کا مزہ چکھو (۴۰) اور ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کردیا ہے

فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ( ۴۰ ) وَ لَقَدْ جَاءَ آلَ فِرْعَوْنَ النُّذُرُ( ۴۱ ) کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا کُلِّهَا فَأَخَذْنَاهُمْ أَخْذَ عَزِيزٍ مُقْتَدِرٍ( ۴۲ )

تو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے (۴۱) اور فرعون والوں تک بھی پیغمبرعلیہ السّلام آئے (۴۲) تو انہوں نے ہماری ساری نشانیوں کا انکار کردیا تو ہم نے بھی ایک زبردست صاحب اقتدار کی طرح انہیں اپنی گرفت میں لے لیا

أَ کُفَّارُکُمْ خَيْرٌ مِنْ أُولٰئِکُمْ أَمْ لَکُمْ بَرَاءَةٌ فِي الزُّبُرِ( ۴۳ ) أَمْ يَقُولُونَ نَحْنُ جَمِيعٌ مُنْتَصِرٌ( ۴۴ ) سَيُهْزَمُ الْجَمْعُ وَ يُوَلُّونَ

(۴۳) تو کیا تمہارے کفار ان سب سے بہتر ہیں یا ان کے لئے کتابوں میں کوئی معافی نامہ لکھ دیا گیا ہے (۴۴) یا ان کا کہنا یہ ہے کہ ہمارے پاس بڑی جماعت ہے جو ایک دوسرے کی مدد کرنے والی ہے (۴۵) عنقریب یہ جماعت شکست کھاجائے گی اور سب پیٹھ پھیر کر

الدُّبُرَ( ۴۵ ) بَلِ السَّاعَةُ مَوْعِدُهُمْ وَ السَّاعَةُ أَدْهَى وَ أَمَرُّ( ۴۶ ) إِنَّ الْمُجْرِمِينَ فِي ضَلاَلٍ وَ سُعُرٍ( ۴۷ )

بھاگ جائیں گے (۴۶) بلکہ ان کا موعد قیامت کا ہے اور قیامت انتہائی سخت اور تلخ حقیقت ہے (۴۷) بیشک مجرمین گمراہی اور دیوانگی میں مبتلا ہیں

يَوْمَ يُسْحَبُونَ فِي النَّارِ عَلَى وُجُوهِهِمْ ذُوقُوا مَسَّ سَقَرَ( ۴۸ ) إِنَّا کُلَّ شَيْ‌ءٍ خَلَقْنَاهُ بِقَدَرٍ( ۴۹ )

(۴۸) قیامت کے دن یہ آگ پر منہ کے بل کھینچے جائیں گے کہ اب جہنمّ کا مزہ چکھو (۴۹) بیشک ہم نے ہر شے کو ایک اندازہ کے مطابق پیدا کیا ہے

۵۳۱

وَ مَا أَمْرُنَا إِلاَّ وَاحِدَةٌ کَلَمْحٍ بِالْبَصَرِ( ۵۰ ) وَ لَقَدْ أَهْلَکْنَا أَشْيَاعَکُمْ فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ( ۵۱ ) وَ کُلُّ شَيْ‌ءٍ فَعَلُوهُ

(۵۰) اور ہمارا حکم پلک جھپکنے کی طرح کی ایک بات ہے (۵۱) اور ہم نے تمہارے ساتھیوں کو پہلے ہی ہلاک کردیا ہے تو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے (۵۲) اور ان لوگوں نے جو کچھ بھی کیا ہے

فِي الزُّبُرِ( ۵۲ ) وَ کُلُّ صَغِيرٍ وَ کَبِيرٍ مُسْتَطَرٌ( ۵۳ ) إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَ نَهَرٍ( ۵۴ ) فِي مَقْعَدِ صِدْقٍ عِنْدَ

سب نامہ اعمال میں محفوظ ہے (۵۳) اور ہر چھوٹا اور بڑا عمل اس میں درج کردیا گیا ہے (۵۴) بیشک صاحبان تقویٰ باغات اور نہروں کے درمیان ہوں گے (۵۵) اس پاکیزہ مقام پر جو

مَلِيکٍ مُقْتَدِرٍ( ۵۵ )

صاحبِ اقتدار بادشاہ کی بارگاہ میں ہے

( سورة الرحمن)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

الرَّحْمٰنُ‌( ۱ ) عَلَّمَ الْقُرْآنَ‌( ۲ ) خَلَقَ الْإِنْسَانَ‌( ۳ ) عَلَّمَهُ الْبَيَانَ‌( ۴ ) الشَّمْسُ وَ الْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ‌( ۵ ) وَ النَّجْمُ

(۱) وہ خدا بڑا مہربان ہے (۲) اس نے قرآن کی تعلیم دی ہے (۳) انسان کو پیدا کیا ہے (۴) اور اسے بیان سکھایا ہے (۵) آفتاب و ماہتاب سب اسی کے مقرر کردہ حساب کے ساتھ چل رہے ہیں (۶) اور بوٹیاں بیلیں

وَ الشَّجَرُ يَسْجُدَانِ‌( ۶ ) وَ السَّمَاءَ رَفَعَهَا وَ وَضَعَ الْمِيزَانَ‌( ۷ ) أَلاَّ تَطْغَوْا فِي الْمِيزَانِ‌( ۸ ) وَ أَقِيمُوا الْوَزْنَ

اور درخت سب اسی کا سجدہ کررہے ہیں (۷) اس نے آسمان کو بلند کیا ہے اور انصاف کی ترازو قائم کی ہے (۸) تاکہ تم لوگ وزن میں حد سے تجاوز نہ کرو (۹) اور انصاف کے ساتھ وزن کو قائم کرو

بِالْقِسْطِ وَ لاَ تُخْسِرُوا الْمِيزَانَ‌( ۹ ) وَ الْأَرْضَ وَضَعَهَا لِلْأَنَامِ‌( ۱۰ ) فِيهَا فَاکِهَةٌ وَ النَّخْلُ ذَاتُ الْأَکْمَامِ‌( ۱۱ )

اور تولنے میں کم نہ تولو (۱۰) اور اسی نے زمین کو انسانوں کے لئے وضع کیا ہے (۱۱) اس میں میوے ہیں اور وہ کھجوریں ہیں جن کے خوشوں پر غلاف چڑھے ہوئے ہیں

وَ الْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَ الرَّيْحَانُ‌( ۱۲ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۱۳ ) خَلَقَ الْإِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ کَالْفَخَّارِ( ۱۴ )

(۱۲) وہ دانے ہیں جن کے ساتھ بھس ہوتا ہے اور خوشبودار پھول بھی ہیں (۱۳) اب تم دونوں اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۱۴) اس نے انسان کو ٹھیکرے کی طرح کھنکھناتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا ہے

وَ خَلَقَ الْجَانَّ مِنْ مَارِجٍ مِنْ نَارٍ( ۱۵ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۱۶ )

(۱۵) اور جنات کو آگ کے شعلوں سے پیدا کیا ہے (۱۶) تو تم دونوں اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۵۳۲

رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ وَ رَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ‌( ۱۷ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۱۸ ) مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيَانِ‌( ۱۹ ) بَيْنَهُمَا

(۱۷) وہ چاند اور سورج دونوں کے مشرق اور مغرب کا مالک ہے (۱۸) پھر تم دونوں اپنی رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے (۱۹) اس نے دو دریا بہائے ہیں جو آپس میں مل جاتے ہیں (۲۰) ان کے درمیان

بَرْزَخٌ لاَ يَبْغِيَانِ‌( ۲۰ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۲۱ ) يَخْرُجُ مِنْهُمَا اللُّؤْلُؤُ وَ الْمَرْجَانُ‌( ۲۲ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ

حد فا صلِ ہے کہ ایک دوسرے پر زیادتی نہیں کرسکتے (۲۱) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (۲۲) ان دونوں دریاؤں سے موتی اور مونگے برآمد ہوتے ہیں (۲۳) تو تم اپنے رب

رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۲۳ ) وَ لَهُ الْجَوَارِ الْمُنْشَآتُ فِي الْبَحْرِ کَالْأَعْلاَمِ‌( ۲۴ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۲۵ ) کُلُّ

کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (۲۴) اسی کے وہ جہاز بھی ہیں جو دریا میں پہاڑوں کی طرح کھڑے رہتے ہیں (۲۵) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (۲۶) جو بھی روئے

مَنْ عَلَيْهَا فَانٍ‌( ۲۶ ) وَ يَبْقَى وَجْهُ رَبِّکَ ذُو الْجَلاَلِ وَ الْإِکْرَامِ‌( ۲۷ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۲۸ )

زمین پر ہے سب فنا ہوجانے والے ہیں (۲۷) صرف تمہاری رب کی ذات جو صاحبِ جلال و اکرام ہے وہی باقی رہنے والی ہے (۲۸) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

يَسْأَلُهُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ کُلَّ يَوْمٍ هُوَ فِي شَأْنٍ‌( ۲۹ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۳۰ ) سَنَفْرُغُ لَکُمْ

(۲۹) آسمان و زمین میں جو بھی ہے سب اسی سے سوال کرتے ہیں اور وہ ہر روز ایک نئی شان والا ہے (۳۰) کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (۳۱) اے دونوں گروہو ہم عنقریب

أَيُّهَا الثَّقَلاَنِ‌( ۳۱ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۳۲ ) يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَ الْإِنْسِ إِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ تَنْفُذُوا مِنْ أَقْطَارِ

ہی تمہاری طرف متوجہ ہوں گے (۳۲) تو تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۳۳) اے گروہ جن و انس اگر تم میں قدرت ہو کہ

السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ فَانْفُذُوا لاَتَنْفُذُونَ إِلاَّ بِسُلْطَانٍ‌( ۳۳ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۳۴ ) يُرْسَلُ عَلَيْکُمَاشُوَاظٌ

آسمان و زمین کے اطرف سے باہر نکل جاؤ تو نکل جاؤ مگر یاد رکھو کہ تم قوت اور غلبہ کے بغیر نہیں نکل سکتے ہو (۳۴) تو تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۳۵) تمہارے اوپر

مِنْ نَارٍوَنُحَاسٌ فَلاَتَنْتَصِرَانِ‌( ۳۵ ) فَبِأَيِّ آلاَءِرَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۳۶ ) فَإِذَا انْشَقَّتِ السَّمَاءُ فَکَانَتْ وَرْدَةً کَالدِّهَانِ‌( ۳۷ )

آگ کا سبز شعلہ اور دھواں چھوڑ دیا جائے گا تو تم دونوں کسی طرح نہیں روک سکتے ہو (۳۶) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۳۷) پھر جب آسمان پھٹ کر تیل کی طرح سرخ ہوجائے گا

فَبِأَيِّ آلاَءِرَبِّکُمَاتُکَذِّبَانِ‌( ۳۸ ) فَيَوْمَئِذٍلاَيُسْأَلُ عَنْ ذَنْبِهِ إِنْسٌ وَلاَجَانٌ‌( ۳۹ ) فَبِأَيِّ آلاَءِرَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۴۰ )

(۳۸) تو تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۳۹) پھر اس دن کسی انسان یا جن سے اس کے گناہ کے بارے میں سوال نہیں کیا جائے گا (۴۰) تو پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۵۳۳

يُعْرَفُ الْمُجْرِمُونَ بِسِيمَاهُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِي وَ الْأَقْدَامِ‌( ۴۱ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۴۲ ) هٰذِهِ جَهَنَّمُ

(۴۱) مجرم افراد تو اپنی نشانی ہی سے پہچان لئے جائیں گے پھر پیشانی اور پیروں سے پکڑ لئے جائیں گے (۴۲) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۴۳) یہی وہ جہنّم ہے

الَّتِي يُکَذِّبُ بِهَا الْمُجْرِمُونَ‌( ۴۳ ) يَطُوفُونَ بَيْنَهَا وَ بَيْنَ حَمِيمٍ آنٍ‌( ۴۴ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۴۵ ) وَ

جس کا مجرمین انکار کررہے تھے (۴۴) اب اس کے اور کھولتے ہوئے پانی کے درمیان چکر لگاتے پھریں گے (۴۵) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۴۶) اور جو شخص بھی اپنے رب کی بارگاہ میں کھڑے ہونے

لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ جَنَّتَانِ‌( ۴۶ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۴۷ ) ذَوَاتَا أَفْنَانٍ‌( ۴۸ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا

سے ڈرتا ہے اس کے لئے دو دو باغات ہیں (۴۷) پھر تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (۴۸) اور دونوں باغات درختوں کی ٹہنیوں سے ہرے بھرے میوؤں سے لدے ہوں گے (۴۹) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو

تُکَذِّبَانِ‌( ۴۹ ) فِيهِمَا عَيْنَانِ تَجْرِيَانِ‌( ۵۰ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۵۱ ) فِيهِمَا مِنْ کُلِّ فَاکِهَةٍ زَوْجَانِ‌( ۵۲ )

جھٹلاؤ گے (۵۰) ان دونوں میں دو چشمے بھی جاری ہوں گے (۵۱) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۵۲) ان دونوں میں ہر میوے کے جوڑے ہوں گے

فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۵۳ ) مُتَّکِئِينَ عَلَى فُرُشٍ بَطَائِنُهَا مِنْ إِسْتَبْرَقٍ وَ جَنَى الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ‌( ۵۴ ) فَبِأَيِّ

(۵۳) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۵۴) یہ لوگ ان فرشوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے جن کے استراطلس کے ہوں گے اور دونوں باغات کے میوے انتہائی قریب سے حاصل کرلیں گے (۵۵) پھر تم اپنے رب کی کس کس

آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۵۵ ) فِيهِنَّ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنْسٌ قَبْلَهُمْ وَ لاَ جَانٌ‌( ۵۶ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ

نعمت کا انکار کرو گے (۵۶) ان جنتوں میں محدود نگاہ والی حوریں ہوں گی جن کو انسان اور جنات میں سے کسی نے پہلے چھوا بھی نہ ہوگا (۵۷) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار

رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۵۷ ) کَأَنَّهُنَّ الْيَاقُوتُ وَ الْمَرْجَانُ‌( ۵۸ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۵۹ ) هَلْ جَزَاءُ الْإِحْسَانِ

کرو گے (۵۸) وہ حوریں اس طرح کی ہوں گی جیسے سرخ یاقوت اور مونگے (۵۹) پھر تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۶۰) کیا احسان

إِلاَّالْإِحْسَانُ‌( ۶۰ ) فَبِأَيِّ آلاَءِرَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۶۱ ) وَمِنْ دُونِهِمَا جَنَّتَانِ‌( ۶۲ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَاتُکَذِّبَانِ‌( ۶۳ )

کا بدلہ احسان کے علاوہ کچھ اور بھی ہوسکتا ہے (۶۱) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۶۲) اور ان دونوں کے علاوہ دو باغات اور ہوں گے (۶۳) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

مُدْهَامَّتَانِ‌( ۶۴ ) فَبِأَيِّ آلاَءِرَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۶۵ ) فِيهِمَا عَيْنَانِ نَضَّاخَتَانِ‌( ۶۶ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۶۷ )

(۶۴) دونوں نہایت درجہ سرسبز و شاداب ہوں گے (۶۵) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۶۶) ان دونوں باغات میں بھی دو جوش مارتے ہوئے چشمے ہوں گے (۶۷) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

۵۳۴

فِيهِمَا فَاکِهَةٌ وَ نَخْلٌ وَ رُمَّانٌ‌( ۶۸ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۶۹ ) فِيهِنَّ خَيْرَاتٌ حِسَانٌ‌( ۷۰ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ

(۶۸) ان دونوں باغات میں میوے, کھجوریں اور انار ہوں گے (۶۹) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۷۰) ان جنتوں میں نیک سیرت اور خوب صورت عورتیں ہوں گی (۷۱) پھر تم اپنے رب کی کس کس

رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۷۱ ) حُورٌ مَقْصُورَاتٌ فِي الْخِيَامِ‌( ۷۲ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۷۳ ) لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنْسٌ

نعمت کا انکار کرو گے (۷۲) وہ حوریں ہیں جو خیموں کے اندر چھپی بیٹھی ہوں گی (۷۳) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۷۴) انہیں ان سے پہلے کسی انسان

قَبْلَهُمْ وَ لاَ جَانٌ‌( ۷۴ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۷۵ ) مُتَّکِئِينَ عَلَى رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَ عَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ‌( ۷۶ )

یا جن نے ہاتھ تک نہ لگایا ہوگا (۷۵) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۷۶) وہ لوگ سبز قالینوں اور بہترین مسندوں پر ٹیک لگائے بیٹھے ہوں گے

فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۷۷ ) تَبَارَکَ اسْمُ رَبِّکَ ذِي الْجَلاَلِ وَ الْإِکْرَامِ( ۷۸ )

(۷۷) پھرتم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۷۸) بڑا بابرکت ہے آپ کے پروردگار کا نام جو صاحب جلال بھی ہے اور صاحبِ اکرام بھی ہے

( سورة الواقعة)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

إِذَا وَقَعَتِ الْوَاقِعَةُ( ۱ ) لَيْسَ لِوَقْعَتِهَا کَاذِبَةٌ( ۲ ) خَافِضَةٌ رَافِعَةٌ( ۳ ) إِذَا رُجَّتِ الْأَرْضُ رَجّاً( ۴ ) وَ بُسَّتِ

(۱) جب قیامت برپا ہوگی (۲) اور اس کے قائم ہونے میں ذرا بھی جھوٹ نہیں ہے (۳) وہ الٹ پلٹ کر دینے والی ہوگی (۴) جب زمین کو زبردست جھٹکے لگیں گے (۵) اور پہاڑ بالکل

الْجِبَالُ بَسّاً( ۵ ) فَکَانَتْ هَبَاءً مُنْبَثّاً( ۶ ) وَ کُنْتُمْ أَزْوَاجاً ثَلاَثَةً( ۷ ) فَأَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ مَا أَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ( ۸ )

چور چور ہوجائیں گے (۶) پھر ذرات بن کر منتشر ہوجائیں گے (۷) اور تم تین گروہ ہوجاؤ گے (۸) پھر داہنے ہاتھ والے اور کیا کہنا داہنے ہاتھ والوں کا

وَ أَصْحَابُ الْمَشْأَمَةِ مَا أَصْحَابُ الْمَشْأَمَةِ( ۹ ) وَ السَّابِقُونَ السَّابِقُونَ‌( ۱۰ ) أُولٰئِکَ الْمُقَرَّبُونَ‌( ۱۱ ) فِي جَنَّاتِ

(۹) اور بائیں ہاتھ والے اور کیا پوچھنا ہے بائیں ہاتھ والوں کا (۱۰) اور سبقت کرنے والے تو سبقت کرنے والے ہی ہیں (۱۱) وہی اللہ کی بارگاہ کے مقرب ہیں (۱۲) نعمتوں

النَّعِيمِ‌( ۱۲ ) ثُلَّةٌ مِنَ الْأَوَّلِينَ‌( ۱۳ ) وَقَلِيلٌ مِنَ الْآخِرِينَ‌( ۱۴ ) عَلَى سُرُرٍ مَوْضُونَةٍ( ۱۵ ) مُتَّکِئِينَ عَلَيْهَا مُتَقَابِلِينَ‌( ۱۶ )

بھری جنتوں میں ہوں گے (۱۳) بہت سے لوگ اگلے لوگوں میں سے ہوں گے (۱۴) اور کچھ آخر دور کے ہوں گے (۱۵) موتی اور یاقوت سے جڑے ہوئے تختوں پر (۱۶) ایک دوسرے کے سامنے تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے

۵۳۵

يَطُوفُ عَلَيْهِمْ وِلْدَانٌ مُخَلَّدُونَ‌( ۱۷ ) بِأَکْوَابٍ وَ أَبَارِيقَ وَ کَأْسٍ مِنْ مَعِينٍ‌( ۱۸ ) لاَ يُصَدَّعُونَ عَنْهَا وَ لاَ

(۱۷) ان کے گرد ہمیشہ نوجوان رہنے والے بچے گردش کررہے ہوں گے (۱۸) پیالے اور ٹونٹی وار کنٹر اور شراب کے جام لئے ہوئے ہوں گے

(۱۹) جس سے نہ درد سر پیدا ہوگا اور

يُنْزِفُونَ‌( ۱۹ ) وَ فَاکِهَةٍ مِمَّا يَتَخَيَّرُونَ‌( ۲۰ ) وَ لَحْمِ طَيْرٍ مِمَّا يَشْتَهُونَ‌( ۲۱ ) وَ حُورٌ عِينٌ‌( ۲۲ ) کَأَمْثَالِ اللُّؤْلُؤِ

نہ ہوش و حواس گم ہوں گے (۲۰) اور ان کی پسند کے میوے لئے ہوں گے (۲۱) اور ان پرندوں کا گوشت جس کی انہیں خواہش ہوگی (۲۲) اور کشادہ چشم حوریں ہوں گی (۲۳) جیسے سربستہ

الْمَکْنُونِ‌( ۲۳ ) جَزَاءً بِمَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۲۴ ) لاَ يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْواً وَ لاَ تَأْثِيماً( ۲۵ ) إِلاَّ قِيلاً سَلاَماً

موتی (۲۴) یہ سب درحقیقت ان کے اعمال کی جزا اوراس کا انعام ہوگا(۲۵) وہاں نہ کوئی لغویات سنیں گے اور نہ گناہ کی باتیں (۲۶) صرف ہر طرف سلام

سَلاَماً( ۲۶ ) وَ أَصْحَابُ الْيَمِينِ مَا أَصْحَابُ الْيَمِينِ‌( ۲۷ ) فِي سِدْرٍ مَخْضُودٍ( ۲۸ ) وَ طَلْحٍ مَنْضُودٍ( ۲۹ ) وَ

ہی سلام ہوگا (۲۷) اور داہنی طرف والے اصحاب کیا کہنا ان اصحاب یمین کا (۲۸) بے کانٹے کی بیر (۲۹) لدے گتھے ہوئے کیلے (۳۰) پھیلے

ظِلٍّ مَمْدُودٍ( ۳۰ ) وَ مَاءٍ مَسْکُوبٍ‌( ۳۱ ) وَ فَاکِهَةٍ کَثِيرَةٍ( ۳۲ ) لاَ مَقْطُوعَةٍ وَ لاَ مَمْنُوعَةٍ( ۳۳ ) وَ فُرُشٍ

ہوئے سائے (۳۱) جھرنے سے گرتے ہوئے پانی (۳۲) کثیر تعداد کے میوؤں کے درمیان ہوں گے (۳۳) جن کا سلسلہ نہ ختم ہوگا اور نہ ان پر کوئی روک ٹوک ہوگی (۳۴) اور اونچے قسم

مَرْفُوعَةٍ( ۳۴ ) إِنَّا أَنْشَأْنَاهُنَّ إِنْشَاءً( ۳۵ ) فَجَعَلْنَاهُنَّ أَبْکَاراً( ۳۶ ) عُرُباً أَتْرَاباً( ۳۷ ) لِأَصْحَابِ الْيَمِينِ‌( ۳۸ )

کے گدے ہوں گے (۳۵) بیشک ان حوروں کو ہم نے ایجاد کیا ہے (۳۶) تو انہیں نت نئی بنایا ہے (۳۷) یہ کنواریاں اور آپس میں ہمجولیاں ہوں گی

(۳۸) یہ سب اصحاب یمین کے لئے ہیں

ثُلَّةٌ مِنَ الْأَوَّلِينَ‌( ۳۹ ) وَ ثُلَّةٌ مِنَ الْآخِرِينَ‌( ۴۰ ) وَ أَصْحَابُ الشِّمَالِ مَا أَصْحَابُ الشِّمَالِ‌( ۴۱ ) فِي سَمُومٍ وَ

(۳۹) جن کا ایک گروہ پہلے لوگوں کا ہے (۴۰) اور ایک گروہ آخری لوگوں کا ہے (۴۱) اور بائیں ہاتھ والے تو ان کا کیا پوچھنا ہے (۴۲) گرم گرم ہوا

حَمِيمٍ‌( ۴۲ ) وَ ظِلٍّ مِنْ يَحْمُومٍ‌( ۴۳ ) لاَ بَارِدٍ وَ لاَ کَرِيمٍ‌( ۴۴ ) إِنَّهُمْ کَانُوا قَبْلَ ذٰلِکَ مُتْرَفِينَ‌( ۴۵ ) وَ کَانُوا

کھولتا ہوا پانی (۴۳) کالے سیاہ دھوئیں کا سایہ (۴۴)جو نہ ٹھنڈا ہو اور نہ اچھا لگے (۴۵) یہ وہی لوگ ہیں جو پہلے بہت آرام کی زندگی گزار رہے تھے (۴۶) اور بڑے بڑے

يُصِرُّونَ عَلَى الْحِنْثِ الْعَظِيمِ‌( ۴۶ ) وَ کَانُوا يَقُولُونَ أَ إِذَا مِتْنَا وَ کُنَّا تُرَاباً وَ عِظَاماً أَ إِنَّا لَمَبْعُوثُونَ‌( ۴۷ ) أَ وَ

گناہوں پر اصرار کررہے تھے (۴۷) اور کہتے تھے کہ کیا جب ہم مرجائیں گے اور خاک اور ہڈی ہوجائیں گے تو ہمیں دوبارہ اٹھایا جائے گا (۴۸) کیا ہمارے

آبَاؤُنَا الْأَوَّلُونَ‌( ۴۸ ) قُلْ إِنَّ الْأَوَّلِينَ وَ الْآخِرِينَ‌( ۴۹ ) لَمَجْمُوعُونَ إِلَى مِيقَاتِ يَوْمٍ مَعْلُومٍ‌( ۵۰ )

باپ دادا بھی اٹھائے جائیں گے (۴۹) آپ کہہ دیجئے کہ اولین و آخرین سب کے سب (۵۰) ایک مقرر دن کی وعدہ گاہ پر جمع کئے جائیں گے

۵۳۶

ثُمَّ إِنَّکُمْ أَيُّهَا الضَّالُّونَ الْمُکَذِّبُونَ‌( ۵۱ ) لَآکِلُونَ مِنْ شَجَرٍ مِنْ زَقُّومٍ‌( ۵۲ ) فَمَالِئُونَ مِنْهَا الْبُطُونَ‌( ۵۳ )

(۵۱) اس کے بعد تم اے گمراہو اور جھٹلانے والوں (۵۲) تھوہڑ کے درخت کے کھانے والے ہو گے (۵۳) پھر اس سے اپنے پیٹ بھرو گے

فَشَارِبُونَ عَلَيْهِ مِنَ الْحَمِيمِ‌( ۵۴ ) فَشَارِبُونَ شُرْبَ الْهِيمِ‌( ۵۵ ) هٰذَا نُزُلُهُمْ يَوْمَ الدِّينِ‌( ۵۶ ) نَحْنُ خَلَقْنَاکُمْ فَلَوْ

(۵۴) پھر اس پر کھولتا ہوا پانی پیو گے (۵۵) پھر اس طرح پیو گے جس طرح پیاسے اونٹ پیتے ہیں (۵۶) یہ قیامت کے دن ان کی مہمانداری کا سامان ہوگا (۵۷) ہم نے تم کو پیدا کیا ہے تو دوبارہ پیدا کرنے کی

لاَ تُصَدِّقُونَ( ۵۷ ) أَ فَرَأَيْتُمْ مَا تُمْنُونَ‌( ۵۸ ) أَ أَنْتُمْ تَخْلُقُونَهُ أَمْ نَحْنُ الْخَالِقُونَ‌( ۵۹ ) نَحْنُ قَدَّرْنَا بَيْنَکُمُ الْمَوْتَ وَ

تصدیق کیوں نہیں کرتے (۵۸) کیا تم نے اس نطفہ کو دیکھا ہے جو رحم میں ڈالتے ہو (۵۹) اسے تم پیدا کرتے ہو یا ہم پیدا کرنے والے ہیں (۶۰) ہم نے تمہارے درمیان موت کو مقدر کردیا

مَا نَحْنُ بِمَسْبُوقِينَ‌( ۶۰ ) عَلَى أَنْ نُبَدِّلَ أَمْثَالَکُمْ وَ نُنْشِئَکُمْ فِي مَا لاَ تَعْلَمُونَ‌( ۶۱ ) وَ لَقَدْ عَلِمْتُمُ النَّشْأَةَ

ہے اور ہم اس بات سے عاجز نہیں ہیں (۶۱) کہ تم جیسے اور لوگ پیدا کردیں اور تمہیں اس عالم میں دوبارہ ایجاد کردیں جسے تم جانتے بھی نہیں ہو

(۶۲) اور تم پہلی خلقت کو تو جانتے ہو

الْأُولَى فَلَوْ لاَ تَذَکَّرُونَ‌( ۶۲ ) أَ فَرَأَيْتُمْ مَا تَحْرُثُونَ‌( ۶۳ ) أَ أَنْتُمْ تَزْرَعُونَهُ أَمْ نَحْنُ الزَّارِعُونَ‌( ۶۴ ) لَوْ نَشَاءُ

تو پھر اس میں غور کیوں نہیں کرتے ہو (۶۳) اس دا نہ کو بھی دیکھا ہے جو تم زمین میں بوتے ہو (۶۴) اسے تم اگاتے ہو یا ہم اگانے والے ہیں

(۶۵) اگر ہم چاہیں تو اسے

لَجَعَلْنَاهُ حُطَاماً فَظَلْتُمْ تَفَکَّهُونَ‌( ۶۵ ) إِنَّا لَمُغْرَمُونَ‌( ۶۶ ) بَلْ نَحْنُ مَحْرُومُونَ‌( ۶۷ ) أَ فَرَأَيْتُمُ الْمَاءَ الَّذِي

چور چور بنادیں تو تم باتیں ہی بناتے رہ جاؤ (۶۶) کہ ہم تو بڑے گھاٹے میں رہے (۶۷) بلکہ ہم تو محروم ہی رہ گئے (۶۸) کیا تم نے اس پانی کو دیکھا

تَشْرَبُونَ‌( ۶۸ ) أَ أَنْتُمْ أَنْزَلْتُمُوهُ مِنَ الْمُزْنِ أَمْ نَحْنُ الْمُنْزِلُونَ‌( ۶۹ ) لَوْ نَشَاءُ جَعَلْنَاهُ أُجَاجاً فَلَوْ لاَ تَشْکُرُونَ‌( ۷۰ )

ہے جس کو تم پیتے ہو (۶۹) اسے تم نے بادل سے برسایا ہے یا اس کے برسانے والے ہم ہیں (۷۰) اگر ہم چاہتے تو اسے کھارا بنادیتے تو پھر تم ہمارا شکریہ کیوں نہیں ادا کرتے ہو

أَ فَرَأَيْتُمُ النَّارَ الَّتِي تُورُونَ‌( ۷۱ ) أَ أَنْتُمْ أَنْشَأْتُمْ شَجَرَتَهَا أَمْ نَحْنُ الْمُنْشِئُونَ‌( ۷۲ ) نَحْنُ جَعَلْنَاهَا تَذْکِرَةً وَ مَتَاعاً

(۷۱) کیا تم نے اس آگ کو دیکھا ہے جسے لکڑی سے نکالتے ہو (۷۲) اس کے درخت کو تم نے پیدا کیا ہے یا ہم اس کے پیدا کرنے والے ہیں

(۷۳) ہم نے اسے یاد دہانی کا ذریعہ اور مسافروں کے لئے

لِلْمُقْوِينَ‌( ۷۳ ) فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِيمِ‌( ۷۴ ) فَلاَ أُقْسِمُ بِمَوَاقِعِ النُّجُومِ‌( ۷۵ ) وَ إِنَّهُ لَقَسَمٌ لَوْ تَعْلَمُونَ عَظِيمٌ‌( ۷۶ )

نفع کا سامان قرار دیا ہے (۷۴) اب آپ اپنے عظیم پروردگار کے نام کی تسبیح کریں (۷۵) اور میں تو تاروں کے منازل کی قسم کھاکر کہتا ہوں (۷۶) اور تم جانتے ہو کہ یہ قسم بہت بڑی قسم ہے

۵۳۷

إِنَّهُ لَقُرْآنٌ کَرِيمٌ‌( ۷۷ ) فِي کِتَابٍ مَکْنُونٍ‌( ۷۸ ) لاَ يَمَسُّهُ إِلاَّ الْمُطَهَّرُونَ‌( ۷۹ ) تَنْزِيلٌ مِنْ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۸۰ )

(۷۷) یہ بڑا محترم قرآن ہے (۷۸) جسے ایک پوشیدہ کتاب میں رکھا گیا ہے (۷۹) اسے پاک و پاکیزہ افراد کے علاوہ کوئی چھو بھی نہیں سکتا ہے (۸۰) یہ رب العالمین کی طرف سے نازل کیا گیا ہے

أَ فَبِهٰذَا الْحَدِيثِ أَنْتُمْ مُدْهِنُونَ‌( ۸۱ ) وَ تَجْعَلُونَ رِزْقَکُمْ أَنَّکُمْ تُکَذِّبُونَ‌( ۸۲ ) فَلَوْ لاَ إِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُومَ‌( ۸۳ )

(۸۱) تو کیا تم لوگ اس کلام سے انکار کرتے ہو (۸۲) اور تم نے اپنی روزی یہی قرار دے رکھی ہے کہ اس کا انکار کرتے رہو (۸۳) پھر ایسا کیوں نہیں ہوتا کہ جب جان گلے تک پہنچ جائے

وَ أَنْتُمْ حِينَئِذٍ تَنْظُرُونَ‌( ۸۴ ) وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْکُمْ وَ لٰکِنْ لاَ تُبْصِرُونَ‌( ۸۵ ) فَلَوْ لاَإِنْ کُنْتُمْ غَيْرَ مَدِينِينَ‌( ۸۶ )

(۸۴) اور تم اس وقت دیکھتے ہی رہ جاؤ (۸۵) اور ہم تمہاری نسبت مرنے والے سے قریب ہیں مگر تم دیکھ نہیں سکتے ہو (۸۶) پس اگر تم کسی کے دباؤ میں نہیں ہو اور بالکل آزاد ہو

تَرْجِعُونَهَا إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۸۷ ) فَأَمَّا إِنْ کَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِينَ‌( ۸۸ ) فَرَوْحٌ وَ رَيْحَانٌ وَ جَنَّةُ نَعِيمٍ‌( ۸۹ )

(۸۷) تو اس روح کو کیوں نہیں پلٹا دیتے ہو اگر اپنی بات میں سچے ہو (۸۸) پھر اگر مرنے والا مقربین میں سے ہے (۸۹) تو اس کے لئے آسائش, خوشبو دار پھول اور نعمتوں کے باغات ہیں

وَ أَمَّا إِنْ کَانَ مِنْ أَصْحَابِ الْيَمِينِ‌( ۹۰ ) فَسَلاَمٌ لَکَ مِنْ أَصْحَابِ الْيَمِينِ‌( ۹۱ ) وَ أَمَّا إِنْ کَانَ مِنَ الْمُکَذِّبِينَ

(۹۰) اور اگر اصحاب یمین میں سے ہے (۹۱) تو اصحاب یمین کی طرف سے تمہارے لئے سلام ہے (۹۲) اور اگر جھٹلانے والوں اور گمراہوں

الضَّالِّينَ‌( ۹۲ ) فَنُزُلٌ مِنْ حَمِيمٍ‌( ۹۳ ) وَتَصْلِيَةُجَحِيمٍ‌( ۹۴ ) إِنَّ هٰذَالَهُوَحَقُّ الْيَقِينِ‌( ۹۵ ) فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِيمِ‌( ۹۶ )

میں سے ہے (۹۳) تو کھولتے ہوئے پانی کی مہمانی ہے (۹۴) اور جہنّم میں جھونک دینے کی سزا ہے (۹۵) یہی وہ بات ہے جو بالکل برحق اور یقینی ہے

(۹۶) لہذا اپنے عظیم پروردگار

کے نام کی تسبیح کرتے رہو

( سورة الحديد)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

سَبَّحَ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۱ ) لَهُ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ يُحْيِي وَ يُمِيتُ وَ

(۱) محو تسبیح پروردگار ہے ہر وہ چیز جو زمین و آسمان میں ہے اور وہ پروردگار صاحبِ عزت بھی ہے اور صاحبِ حکمت بھی ہے (۲) آسمان و زمین کا کل اختیار اسی کے پاس ہے اور وہی حیات و موت کا دینے والا ہے

هُوَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۲ ) هُوَ الْأَوَّلُ وَ الْآخِرُ وَ الظَّاهِرُ وَ الْبَاطِنُ وَ هُوَ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۳ )

اور ہر شے پر اختیار رکھنے والا ہے (۳) وہی اوّل ہے وہی آخر وہی ظاہر ہے وہی باطن اور وہی ہر شے کا جاننے والا ہے

۵۳۸

هُوَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَى عَلَى الْعَرْشِ يَعْلَمُ مَا يَلِجُ فِي الْأَرْضِ وَ مَا يَخْرُجُ

(۴) وہی وہ ہے جس نے زمین و آسمان کو چھ دن میں پیدا کیا ہے اور پھر عرش پر اپنا اقتدار قائم کیا ہے وہ ہر اس چیز کو جانتا ہے جو زمین میں داخل ہوتی ہے یا زمین سے خارج ہوتی ہے

مِنْهَا وَ مَا يَنْزِلُ مِنَ السَّمَاءِ وَ مَا يَعْرُجُ فِيهَا وَ هُوَ مَعَکُمْ أَيْنَ مَا کُنْتُمْ وَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ( ۴ ) لَهُ مُلْکُ

اور جو چیز آسمان سے نازل ہوتی ہے اور آسمان کی طرف بلند ہوتی ہے اور وہ تمہارے ساتھ ہے تم جہاں بھی رہو اور وہ تمہارے اعمال کا دیکھنے والا ہے

(۵) آسمان و زمین کا ملک

السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ إِلَى اللَّهِ تُرْجَعُ الْأُمُورُ( ۵ ) يُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَ يُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَ هُوَ عَلِيمٌ

اسی کے لئے ہے اور تمام امور کی بازگشت اسی کی طرف ہے (۶) وہ رات کو دن میں اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور وہ سینوں کے رازوں سے

بِذَاتِ الصُّدُورِ( ۶ ) آمِنُوا بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ وَ أَنْفِقُوا مِمَّا جَعَلَکُمْ مُسْتَخْلَفِينَ فِيهِ فَالَّذِينَ آمَنُوا مِنْکُمْ وَ أَنْفَقُوا لَهُمْ

بھی باخبر ہے (۷) تم لوگ اللہ و رسول پر ایمان لے آؤ اور اس مال میں سے خرچ کرو جس میں اس نے تمہیں اپنا نائب قرار دیا ہے - تم میں سے جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے راہ خدا میں خرچ کیا

أَجْرٌ کَبِيرٌ( ۷ ) وَ مَا لَکُمْ لاَ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ الرَّسُولُ يَدْعُوکُمْ لِتُؤْمِنُوا بِرَبِّکُمْ وَ قَدْ أَخَذَ مِيثَاقَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ

ان کے لئے اجر عظیم ہے (۸) اور تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم خدا پر ایمان نہیں لاتے ہو جب کہ رسو ل تمہیں دعوت دے رہا ہے کہ اپنے پروردگار پر ایمان لے آؤ اور خدا تم سے اس بات کا عہد بھی شلے چکا ہے اگر تم

مُؤْمِنِينَ‌( ۸ ) هُوَ الَّذِي يُنَزِّلُ عَلَى عَبْدِهِ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ لِيُخْرِجَکُمْ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ وَ إِنَّ اللَّهَ بِکُمْ

اعتبار کرنے والے ہو (۹) وہی وہ ہے جو اپنے بندے پر کھلی ہوئی نشانیاں نازل کرتا ہے تاکہ تمہیں تاریکیوں سے نور کی طرف نکال کرلے آئے اور اللہ تمہارے حال پر

لَرَءُوفٌ رَحِيمٌ‌( ۹ ) وَ مَا لَکُمْ أَلاَّ تُنْفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَ لِلَّهِ مِيرَاثُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ لاَ يَسْتَوِي مِنْکُمْ مَنْ

یقینا مہربان و رحم کرنے والا ہے (۱۰) اور تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم راہ خدا میں خرچ نہیں کرتے ہو جب کہ آسمان و زمین کی وراثت اسی کے لئے ہے اور تم میں سے فتح سے

أَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَ قَاتَلَ أُولٰئِکَ أَعْظَمُ دَرَجَةً مِنَ الَّذِينَ أَنْفَقُوا مِنْ بَعْدُ وَ قَاتَلُوا وَ کُلاًّ وَعَدَ اللَّهُ الْحُسْنَى وَ

پہلے انفاق کرنے والا اور جہاد کرنے والا اس کے جیسا نہیں ہوسکتا ہے جو فتح کے بعد انفاق اور جہاد کرے - پہلے جہاد کرنے والے کا درجہ بہت بلند ہے اگرچہ خدا نے سب سے نیکی کا وعدہ کیا ہے اور

اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ( ۱۰ ) مَنْ ذَا الَّذِي يُقْرِضُ اللَّهَ قَرْضاً حَسَناً فَيُضَاعِفَهُ لَهُ وَ لَهُ أَجْرٌ کَرِيمٌ‌( ۱۱ )

وہ تمہارے جملہ اعمال سے باخبر ہے (۱۱) کون ہے جو اللہ کو قرض حسنہ دے کہ وہ اس کو دوگنا کردے اور اس کے لئے باعزّت اجر بھی ہو

۵۳۹

يَوْمَ تَرَى الْمُؤْمِنِينَ وَ الْمُؤْمِنَاتِ يَسْعَى نُورُهُمْ بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَ بِأَيْمَانِهِمْ بُشْرَاکُمُ الْيَوْمَ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا

(۱۲) اس دن تم باایمان مرد اور باایمان عورتوں کو دیکھو گے کہ ان کا نور ایمان ان کے آگے آگے اور داہنی طرف چل رہا ہے اور ان سے کہا جارہا ہے کہ آج تمہاری بشارت کا سامان وہ باغات ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں

الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ذٰلِکَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ‌( ۱۲ ) يَوْمَ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَ الْمُنَافِقَاتُ لِلَّذِينَ آمَنُوا انْظُرُونَا

اور تم ہمیشہ ان ہی میں رہنے والے ہو اور یہی سب سے بڑی کامیابی ہے (۱۳) اس دن منافق مرد اور منافق عورتیں صاحبان ایمان سے کہیں گے کہ ذرا ہماری طرف بھی نظر مرحمت کرو کہ ہم

نَقْتَبِسْ مِنْ نُورِکُمْ قِيلَ ارْجِعُوا وَرَاءَکُمْ فَالْتَمِسُوا نُوراً فَضُرِبَ بَيْنَهُمْ بِسُورٍ لَهُ بَابٌ بَاطِنُهُ فِيهِ الرَّحْمَةُ وَ ظَاهِرُهُ مِنْ

تمہارے نور سے استفادہ کریں تو ان سے کہا جائے گا کہ اپنے پیچھے کی طرف پلٹ جاؤ اور اپنے شیاطین سے نور کی التماس کرو اس کے بعد ان کے درمیان ایک دیوار حائل کردی جائے گی جس کے اندر کی طرف رحمت ہوگی

قِبَلِهِ الْعَذَابُ‌( ۱۳ ) يُنَادُونَهُمْ أَ لَمْ نَکُنْ مَعَکُمْ قَالُوا بَلَى وَ لٰکِنَّکُمْ فَتَنْتُمْ أَنْفُسَکُمْ وَ تَرَبَّصْتُمْ وَ ارْتَبْتُمْ وَ

اور باہر کی طرف عذاب ہوگا (۱۴) اور منافقین ایمان والوں سے پکار کر کہیں گے کہ کیا ہم تمہارے ساتھ نہیں تھے تو وہ کہیں گے بیشک مگر تم نے اپنے کو بلاؤں میں مبتلا کردیا اور ہمارے لئے مصائب کے منتظر رہے اور تم نے رسالت میں شک کیا اور تمہیں

غَرَّتْکُمُ الْأَمَانِيُّ حَتَّى جَاءَ أَمْرُ اللَّهِ وَ غَرَّکُمْ بِاللَّهِ الْغَرُورُ( ۱۴ ) فَالْيَوْمَ لاَ يُؤْخَذُ مِنْکُمْ فِدْيَةٌ وَ لاَ مِنَ الَّذِينَ کَفَرُوا

تمناؤں نے دھوکہ میں ڈالے رکھا یہاں تک کہ حکم خدا آگیا اور تمہیں دھوکہ باز شیطان نے دھوکہ دیا ہے (۱۵) تو آج نہ تم سے کوئی فدیہ لیا جائے گا اور نہ کفار سے

مَأْوَاکُمُ النَّارُ هِيَ مَوْلاَکُمْ وَ بِئْسَ الْمَصِيرُ( ۱۵ ) أَ لَمْ يَأْنِ لِلَّذِينَ آمَنُوا أَنْ تَخْشَعَ قُلُوبُهُمْ لِذِکْرِ اللَّهِ وَ مَا نَزَلَ

تم سب کا ٹھکانا جہنمّ ہے وہی تم سب کا صاحب ختیار ہے اور تمہارا بدترین انجام ہے (۱۶) کیا صاحبانِ ایمان کے لئے ابھی وہ وقت نہیں آیا ہے کہ ان کے دل ذکر خدا اور اس کی طرف سے نازل ہونے والے

مِنَ الْحَقِّ وَ لاَ يَکُونُوا کَالَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ مِنْ قَبْلُ فَطَالَ عَلَيْهِمُ الْأَمَدُ فَقَسَتْ قُلُوبُهُمْ وَ کَثِيرٌ مِنْهُمْ

حق کےلئے نرم ہوجائیں اوروہ ان اہل کتاب کی طرح نہ ہوجائیں جنہیں کتاب دی گئی تو ایک عرصہ گزرنےکے بعد ان کے دل سخت ہوگئے اور ان کی اکثریت

فَاسِقُونَ‌( ۱۶ ) اعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يُحْيِي الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا قَدْ بَيَّنَّا لَکُمُ الْآيَاتِ لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ‌( ۱۷ ) إِنَّ

بدکار ہوگئی (۱۷) یاد رکھو کہ خدا مردہ زمینوں کا زندہ کرنے والا ہے اور ہم نے تمام نشانیوں کو واضح کرکے بیان کردیا ہے تاکہ تم عقل سے کام لے سکو (۱۸) بیشک

الْمُصَّدِّقِينَ وَ الْمُصَّدِّقَاتِ وَ أَقْرَضُوا اللَّهَ قَرْضاً حَسَناً يُضَاعَفُ لَهُمْ وَ لَهُمْ أَجْرٌ کَرِيمٌ‌( ۱۸ )

خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں اور جنہوں نے راہ خدا میں اخلاص کے ساتھ مال خرچ کیا ہے ان کا اجر دوگنا کردیا جائے گا اور ان کے لئے بڑا باعزّت اجر ہے

۵۴۰

وَ الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَ رُسُلِهِ أُولٰئِکَ هُمُ الصِّدِّيقُونَ وَ الشُّهَدَاءُ عِنْدَ رَبِّهِمْ لَهُمْ أَجْرُهُمْ وَ نُورُهُمْ وَ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ

(۱۹) اور جو لوگ اللہ اور رسول پر ایمان لائے وہی خدا کے نزدیک صدیق اور شہید کا درجہ رکھتے ہیں اور ا ن ہی کے لئے ان کا اجر اور نور ہے اور جنہوں نے کفر اختیار کرلیا اور

کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا أُولٰئِکَ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ‌( ۱۹ ) اعْلَمُوا أَنَّمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا لَعِبٌ وَ لَهْوٌ وَ زِينَةٌ وَ تَفَاخُرٌ بَيْنَکُمْ وَ

ہماری آیات کی تکذیب کردی وہی دراصل اصحاب جہنّم ہیں (۲۰) یاد رکھو کہ زندگی دنیا صرف ایک کھیل, تماشہ, آرائش, باہمی تفاخراور

تَکَاثُرٌ فِي الْأَمْوَالِ وَ الْأَوْلاَدِ کَمَثَلِ غَيْثٍ أَعْجَبَ الْکُفَّارَ نَبَاتُهُ ثُمَّ يَهِيجُ فَتَرَاهُ مُصْفَرّاً ثُمَّ يَکُونُ حُطَاماً وَ فِي

اموال و اولاد کی کثرت کا مقابلہ ہے اور بس جیسے کوئی بارش ہو جس کی قوت نامیہ کسان کو خوش کردے اور اس کے بعد وہ کھیتی خشک ہوجائے پھر تم اسے زرد دیکھو اور آخر میں وہ ریزہ ریزہ ہوجائے اور

الْآخِرَةِ عَذَابٌ شَدِيدٌ وَ مَغْفِرَةٌ مِنَ اللَّهِ وَ رِضْوَانٌ وَ مَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلاَّ مَتَاعُ الْغُرُورِ( ۲۰ ) سَابِقُوا إِلَى مَغْفِرَةٍ

آخرت میں شدید عذاب بھی ہے اور مغفرت اور رضائے الہی بھی ہے اور زندگانی دنیا تو بس ایک دھوکہ کا سرمایہ ہے اور کچھ نہیں ہے (۲۱) تم سب اپنے پروردگار کی مغفرت

مِنْ رَبِّکُمْ وَ جَنَّةٍ عَرْضُهَا کَعَرْضِ السَّمَاءِ وَ الْأَرْضِ أُعِدَّتْ لِلَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَ رُسُلِهِ ذٰلِکَ فَضْلُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ

اور اس جّنت کی طرف سبقت کرو جس کی وسعت زمین و آسمان کے برابر ہے اور جسے ان لوگوں کے لئے مہیاّ کیا گیا ہے جو خدا اور رسول پر ایمان لائے ہیں یہی درحقیقت فضل خدا ہے جسے چاہتا ہے عطا کردیتا ہے

مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ‌( ۲۱ ) مَا أَصَابَ مِنْ مُصِيبَةٍ فِي الْأَرْضِ وَ لاَ فِي أَنْفُسِکُمْ إِلاَّ فِي کِتَابٍ

اور اللہ تو بہت بڑے فضل کا مالک ہے (۲۲) زمین میں کوئی بھی مصیبت وارد ہوتی ہے یا تمہارے نفس پر نازل ہوتی ہے تو نفس کے پیدا ہونے کے پہلے سے وہ کتاب الہی میں مقدر ہوچکی ہے

مِنْ قَبْلِ أَنْ نَبْرَأَهَا إِنَّ ذٰلِکَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ( ۲۲ ) لِکَيْلاَ تَأْسَوْا عَلَى مَا فَاتَکُمْ وَ لاَ تَفْرَحُوا بِمَا آتَاکُمْ وَ اللَّهُ

اور یہ خدا کے لئے بہت آسان شے ہے (۲۳) یہ تقدیر اس لئے ہے کہ جو تمہارے ہاتھ سے نکل جائے اس کا افسوس نہ کرو اور جو مل جائے اس پر غرور نہ کرو کہ

لاَ يُحِبُّ کُلَّ مُخْتَالٍ فَخُورٍ( ۲۳ ) الَّذِينَ يَبْخَلُونَ وَ َأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَمَنْ يَتَوَلَّ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ( ۲۴ )

اللہ اکڑنے والے مغرور افراد کو پسند نہیں کرتا ہے (۲۴) جو خود بھی بخل کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی بخل کا حکم دیتے ہیں اور جو بھی خدا سے روگردانی کرے گا اسے معلوم رہے کہ خدا سب سے بے نیاز اور قابلِ حمد و ستائش ہے

۵۴۱

لَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَيِّنَاتِ وَ أَنْزَلْنَا مَعَهُمُ الْکِتَابَ وَ الْمِيزَانَ لِيَقُومَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ وَ أَنْزَلْنَا الْحَدِيدَ فِيهِ بَأْسٌ

(۲۵) بیشک ہم نے اپنے رسولوں کو واضح دلائل کے ساتھ بھیجا ہے اور ان کے ساتھ کتاب اور میزان کو نازل کیا ہے تاکہ لوگ انصاف کے ساتھ قیام کریں اور ہم نے لوہے کو بھی نازل کیا ہے جس میں شدید جنگ

شَدِيدٌ وَ مَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَ لِيَعْلَمَ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ وَ رُسُلَهُ بِالْغَيْبِ إِنَّ اللَّهَ قَوِيٌّ عَزِيزٌ( ۲۵ ) وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحاً وَ

کا سامان اور بہت سے دوسرے منافع بھی ہیں اور اس لئے کہ خدا یہ دیکھے کہ کون ہے جو بغیر دیکھے اس کی اور اس کے رسول کی مدد کرتا ہے اور یقینا اللہ بڑا صاحبِ قوت اور صاحبِ عزت ہے (۲۶) اور ہم نے نوح علیہ السّلام اور

إِبْرَاهِيمَ وَ جَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِمَا النُّبُوَّةَ وَ الْکِتَابَ فَمِنْهُمْ مُهْتَدٍ وَ کَثِيرٌ مِنْهُمْ فَاسِقُونَ‌( ۲۶ ) ثُمَّ قَفَّيْنَا عَلَى آثَارِهِمْ

ابراہیم علیہ السّلام کو بھیجا اور ان کی اولاد میں کتاب اور نبوت قرار دی تو ان میں سے کچھ ہدایت یافتہ تھے اور بہت سے فاسق اور بدکار تھے (۲۷) پھر ہم نے ان ہی کے نقش قدم پر دوسرے رسول بھیجے

بِرُسُلِنَا وَ قَفَّيْنَا بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ وَ آتَيْنَاهُ الْإِنْجِيلَ وَ جَعَلْنَا فِي قُلُوبِ الَّذِينَ اتَّبَعُوهُ رَأْفَةً وَ رَحْمَةً وَ رَهْبَانِيَّةً

اور ان کے پیچھے عیسٰی علیہ السّلام بن مریم علیہ السّلام کو بھیجا اور انہیں انجیل عطا کردی اور ان کا اتباع کرنے والوں کے دلوں میں مہربانی اور محبت قرار دے دی اور جس رہبانیت

ابْتَدَعُوهَا مَا کَتَبْنَاهَا عَلَيْهِمْ إِلاَّ ابْتِغَاءَ رِضْوَانِ اللَّهِ فَمَا رَعَوْهَا حَقَّ رِعَايَتِهَا فَآتَيْنَا الَّذِينَ آمَنُوا مِنْهُمْ أَجْرَهُمْ وَ

کو ان لوگوں نے ازخود ایجاد کرلیا تھا اور اس سے رضائے خدا کے طلبگار تھے اسے ہم نے ان کے اوپر فرض نہیں قرار دیا تھا اور انہوں نے خود بھی اس کی مکمل پاسداری نہیں کی تو ہم نے ان میں سے واقعا ایمان لانے والوں کو اجر عطا کردیا اور

کَثِيرٌ مِنْهُمْ فَاسِقُونَ‌( ۲۷ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَ آمِنُوا بِرَسُولِهِ يُؤْتِکُمْ کِفْلَيْنِ مِنْ رَحْمَتِهِ وَ يَجْعَلْ لَکُمْ

ان میں سے بہت سے تو بالکل فاسق اور بدکردار تھے (۲۸) ایمان والو اللہ سے ڈرو اور رسول پر واقعی ایمان لے آؤ تاکہ خدا تمہیں اپنی رحمت کے دہرے حّصے عطا کردے اور تمہارے لئے

نُوراً تَمْشُونَ بِهِ وَ يَغْفِرْ لَکُمْ وَ اللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۲۸ ) لِئَلاَّ يَعْلَمَ أَهْلُ الْکِتَابِ أَلاَّ يَقْدِرُونَ عَلَى شَيْ‌ءٍ مِنْ

ایسا نور قرار دے دے جس کی روشنی میں چل سکو اور تمہیں بخش دے اور اللہ بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربان ہے (۲۹) تاکہ اہلِ کتاب کو معلوم ہوجائے کہ وہ

فَضْلِ اللَّهِ وَ أَنَّ الْفَضْلَ بِيَدِ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ‌( ۲۹ )

فضل خدا کےبارے میں کوئی اختیار نہیں رکھتے ہیں اورفضل تمام تر خدا کے ہاتھ میں ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا کردیتا ہے اور وہ بہت بڑے فضل کا مالک ہے

۵۴۲

( سورة المجادلة)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

قَدْ سَمِعَ اللَّهُ قَوْلَ الَّتِي تُجَادِلُکَ فِي زَوْجِهَا وَ تَشْتَکِي إِلَى اللَّهِ وَ اللَّهُ يَسْمَعُ تَحَاوُرَکُمَا إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ( ۱ )

(۱) بیشک اللہ نے اس عورت کی بات سن لی جو تم سے اپنے شوہر کے بارے میں بحث کررہی تھی اور اللہ سے فریاد کررہی تھی اور اللہ تم دونوں کی باتیں سن رہا تھا کہ وہ سب کچھ سننے والا اور دیکھنے والا ہے

الَّذِينَ يُظَاهِرُونَ مِنْکُمْ مِنْ نِسَائِهِمْ مَا هُنَّ أُمَّهَاتِهِمْ إِنْ أُمَّهَاتُهُمْ إِلاَّ اللاَّئِي وَلَدْنَهُمْ وَ إِنَّهُمْ لَيَقُولُونَ مُنْکَراً مِنَ

(۲) جو لوگ اپنی عورتوں سے ظہار کرتے ہیں ان کی عورتیں ان کی مائیں نہیں ہیں - مائیں تو صرف وہ عورتیں ہیں جنہوں نے پیدا کیا ہے .اور یہ لوگ یقینا بہت بری

الْقَوْلِ وَ زُوراً وَ إِنَّ اللَّهَ لَعَفُوٌّ غَفُورٌ( ۲ ) وَ الَّذِينَ يُظَاهِرُونَ مِنْ نِسَائِهِمْ ثُمَّ يَعُودُونَ لِمَا قَالُوا فَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مِنْ

اور جھوٹی بات کہتے ہیں اور اللہ بہت معاف کرنے والا اور بخشنے والا ہے (۳) جو لوگ تم میں سے اپنی عورتوں سے ظہار کریں اور پھر اپنی بات سے پلٹنا چاہیں انہیں چاہئے کہ عورت کو ہاتھ لگانے سے پہلے ایک غلام آزاد کریں

قَبْلِ أَنْ يَتَمَاسَّا ذٰلِکُمْ تُوعَظُونَ بِهِ وَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ( ۳ ) فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ مِنْ قَبْلِ

کہ یہ خدا کی طرف سے تمہارے لئے نصیحت ہے اور خدا تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے (۴) پھر کسی شخص کے لئے غلام ممکن نہ ہو تو آپس میں ایک دوسرے کو مس کرنے سے پہلے دو مہینے کے مسلسل روزے رکھے

أَنْ يَتَمَاسَّا فَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَإِطْعَامُ سِتِّينَ مِسْکِيناً ذٰلِکَ لِتُؤْمِنُوا بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ وَ تِلْکَ حُدُودُ اللَّهِ وَ لِلْکَافِرِينَ

پھر یہ بھی ممکن نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے یہ اس لئے تاکہ تم خدا و رسول پر صحیح ایمان رکھو اور یہ اللہ کے مقرر کردہ حدود ہیں اور

عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۴ ) إِنَّ الَّذِينَ يُحَادُّونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ کُبِتُوا کَمَا کُبِتَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَقَدْ أَنْزَلْنَا آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ وَلِلْکَافِرِينَ

کافروں کے لئے بڑا دردناک عذاب ہے (۵) بیشک جو لوگ خدا و رسول سے دشمنی کرتے ہیں وہ ویسے ہی ذلیل ہوں گے جیسے ان سے پہلے والے ذلیل ہوئے ہیں اور ہم نے کھلی ہوئی نشانیاں نازل کردی ہیں اور کافروں کے لئے

عَذَابٌ مُهِينٌ‌( ۵ ) يَوْمَ يَبْعَثُهُمُ اللَّهُ جَمِيعاً فَيُنَبِّئُهُمْ بِمَا عَمِلُوا أَحْصَاهُ اللَّهُ وَ نَسُوهُ وَ اللَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ شَهِيدٌ( ۶ )

رسوا کن عذاب ہے (۶) جس دن خدا سب کو زندہ کرے گا اور انہیں ان کے اعمال سے باخبر کرے گا جسے اس نے محفوظ کر رکھا ہے اور ان لوگوں نے خود بھلادیا ہے اور اللہ ہر شے کی نگرانی کرنے والا ہے

۵۴۳

أَ لَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ مَا يَکُونُ مِنْ نَجْوَى ثَلاَثَةٍ إِلاَّ هُوَ رَابِعُهُمْ وَ لاَ خَمْسَةٍ إِلاَّ

(۷) کیا تم نہیں دیکھتے ہو کہ اللہ زمین و آسمان کی ہر شے سے باخبر ہے .کہیں بھی تین آدمیوں کے درمیان راز کی بات نہیں ہوتی ہے مگر یہ کہ وہ ان کا چوتھا ہوتا ہے اور پانچ کی راز داری ہوتی

هُوَ سَادِسُهُمْ وَ لاَ أَدْنَى مِنْ ذٰلِکَ وَ لاَ أَکْثَرَ إِلاَّ هُوَ مَعَهُمْ أَيْنَ مَا کَانُوا ثُمَّ يُنَبِّئُهُمْ بِمَا عَمِلُوا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّ

ہے تو وہ ان کا چھٹا ہوتا ہے اور کم و بیش بھی کوئی رازداری ہوتی ہے تو وہ ان کے ساتھ ضرور رہتا ہے چاہے وہ کہیں بھی رہیں اس کے بعد روز قیامت انہیں باخبر کرے گا کہ انہوں

اللَّهَ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۷ ) أَ لَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ نُهُوا عَنِ النَّجْوَى ثُمَّ يَعُودُونَ لِمَا نُهُوا عَنْهُ وَ يَتَنَاجَوْنَ بِالْإِثْمِ وَ

نے کیا کیا ہے کہ بیشک وہ ہر شے کا جاننے والا ہے (۸) کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں راز کی باتوں سے منع کیا گیا لیکن وہ پھر بھی ایسی باتیں کرتے ہیں اور گناہ اور

الْعُدْوَانِ وَ مَعْصِيَةِ الرَّسُولِ وَ إِذَا جَاءُوکَ حَيَّوْکَ بِمَا لَمْ يُحَيِّکَ بِهِ اللَّهُ وَ يَقُولُونَ فِي أَنْفُسِهِمْ لَوْ لاَ يُعَذِّبُنَا اللَّهُ

ظلم اور رسول کی نافرمانی کے ساتھ راز کی باتیں کرتے ہیں اور جب تمہارے پاس آتے ہیں تو اس طرح مخاطب کرتے ہیں جس طرح خدا نے انہیں نہیں سکھایا ہے اور اپنے دل ہی دل میں کہتے ہیں کہ ہم غلطی پر ہیں تو خدا ہماری باتوں پر عذاب کیوں نہیں نازل کرتا

بِمَا نَقُولُ حَسْبُهُمْ جَهَنَّمُ يَصْلَوْنَهَا فَبِئْسَ الْمَصِيرُ( ۸ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا تَنَاجَيْتُمْ فَلاَ تَتَنَاجَوْا بِالْإِثْمِ وَ

- حالانکہ ان کے لئے جہنّم ہی کافی ہے جس میں انہیں جلنا ہے اور وہ بدترین انجام ہے (۹) ایمان والو جب بھی راز کی باتیں کرو تو خبردار گناہ اور تعدی اور رسول کی نافرمانی کے

الْعُدْوَانِ وَ مَعْصِيَةِ الرَّسُولِ وَ تَنَاجَوْا بِالْبِرِّ وَ التَّقْوَى وَ اتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ‌( ۹ ) إِنَّمَا النَّجْوَى مِنَ

ساتھ نہ کرنا بلکہ نیکی اور تقویٰ کے ساتھ باتیں کرنا اور اللہ سے ڈرتے رہنا کہ بلآخر اسی کی طرف پلٹ کر جانا ہے (۱۰) یہ رازداری شیطان کی طرف

الشَّيْطَانِ لِيَحْزُنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ لَيْسَ بِضَارِّهِمْ شَيْئاً إِلاَّ بِإِذْنِ اللَّهِ وَ عَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُونَ‌( ۱۰ ) يَا أَيُّهَا

سے صاحبانِ ایمان کو دکھ پہنچانے کے لئے ہوتی ہے حالانکہ وہ انہیں نقصان نہیں پہنچا سکتا ہے جب تک خدا اجازت نہ د ے دے اور صاحبانِ ایمان کا بھروسہ صرف اللہ پر ہوتا ہے (۱۱) ایمان والو

الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قِيلَ لَکُمْ تَفَسَّحُوا فِي الْمَجَالِسِ فَافْسَحُوا يَفْسَحِ اللَّهُ لَکُمْ وَ إِذَا قِيلَ انْشُزُوا فَانْشُزُوا يَرْفَعِ اللَّهُ

جب تم سے مجلس میں وسعت پیدا کرنے کے لئے کہا جائے تو دوسروں کو جگہ دیدو تاکہ خدا تمہیں جنّت میں وسعت دے سکے اور جب تم سے کہا جائے کہ اُٹھ جاؤ تو اُٹھ جاؤ کہ خدا صاحبان

الَّذِينَ آمَنُوا مِنْکُمْ وَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ وَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ( ۱۱ )

ایمان اور جن کو علم دیا گیا ہے ان کے درجات کو بلند کرنا چاہتا ہے اور اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے

۵۴۴

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نَاجَيْتُمُ الرَّسُولَ فَقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ نَجْوَاکُمْ صَدَقَةً ذٰلِکَ خَيْرٌ لَکُمْ وَ أَطْهَرُ فَإِنْ لَمْ تَجِدُوا

(۱۲) ایمان والو جب بھی رسول سے کوئی راز کی بات کرو تو پہلے صدقہ نکال دو کہ یہی تمہارے حق میں بہتری اور پاکیزگی کی بات ہے پھر اگر صدقہ ممکن

فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱۲ ) أَ أَشْفَقْتُمْ أَنْ تُقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ نَجْوَاکُمْ صَدَقَاتٍ فَإِذْ لَمْ تَفْعَلُوا وَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْکُمْ

نہ ہو تو خدا بہت بخشنے والا اور مہربان ہے (۱۳) کیا تم اس بات سے ڈر گئے ہو کہ اپنی رازدارانہ باتوں سے پہلے خیرات نکال دو اب جب کہ تم نے ایسا نہیں کیا ہے اور خدا نے تمہاری توبہ قبول کرلی ہے

فَأَقِيمُوا الصَّلاَةَ وَ آتُوا الزَّکَاةَ وَ أَطِيعُوا اللَّهَ وَ رَسُولَهُ وَ اللَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ‌( ۱۳ ) أَ لَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ تَوَلَّوْا قَوْماً

تو اب نماز قائم کرو اور زکات ادا کرو اور اللہ و رسول کی اطاعت کرو کہ اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے (۱۴) کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا ہے جنہوں نے اس قوم سے دوستی کرلی ہے

غَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ مَا هُمْ مِنْکُمْ وَ لاَ مِنْهُمْ وَ يَحْلِفُونَ عَلَى الْکَذِبِ وَ هُمْ يَعْلَمُونَ‌( ۱۴ ) أَعَدَّ اللَّهُ لَهُمْ عَذَاباً

جس پر خدا نے عذاب نازل کیا ہے یہ نہ تم میں سے ہیں اور نہ ان میں سے اور یہ جھوٹی قسمیں کھاتے ہیں اور خود بھی اپنے جھوٹ سے باخبر ہیں (۱۵) اللہ نے ان کے لئے سخت عذاب

شَدِيداً إِنَّهُمْ سَاءَ مَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۱۵ ) اتَّخَذُوا أَيْمَانَهُمْ جُنَّةً فَصَدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ فَلَهُمْ عَذَابٌ مُهِينٌ‌( ۱۶ )

مہّیا کر رکھا ہے کہ یہ بہت برے اعمال کررہے تھے (۱۶) انہوں نے اپنی قسموں کو سپر بنالیا ہے اور راہ خدا میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں تو ان کے لئے رسوا کرنے والا عذاب ہے

لَنْ تُغْنِيَ عَنْهُمْ أَمْوَالُهُمْ وَ لاَ أَوْلاَدُهُمْ مِنَ اللَّهِ شَيْئاً أُولٰئِکَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۱۷ ) يَوْمَ يَبْعَثُهُمُ

(۱۷) اللہ کے مقابلہ میں ان کا مال اور ان کی اولاد کوئی کام آنے والا نہیں ہے یہ سب جہنّمی ہیں اور وہیں ہمیشہ رہنے والے ہیں (۱۸) جس دن خدا ان سب کو دوبارہ زندہ کرے گا

اللَّهُ جَمِيعاً فَيَحْلِفُونَ لَهُ کَمَا يَحْلِفُونَ لَکُمْ وَ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ عَلَى شَيْ‌ءٍ أَلاَ إِنَّهُمْ هُمُ الْکَاذِبُونَ‌( ۱۸ ) اسْتَحْوَذَ

اور یہ اس سے بھی ایسی ہی قسمیں کھائیں گے جیسی تم سے کھاتے ہیں اور ان کا خیال ہوگا کہ ان کے پاس کوئی بات ہے حالانکہ یہ بالکل جھوٹے ہیں

(۱۹) ان پر شیطان غالب آگیا

عَلَيْهِمُ الشَّيْطَانُ فَأَنْسَاهُمْ ذِکْرَ اللَّهِ أُولٰئِکَ حِزْبُ الشَّيْطَانِ أَلاَ إِنَّ حِزْبَ الشَّيْطَانِ هُمُ الْخَاسِرُونَ‌( ۱۹ ) إِنَّ

ہے اور اس نے انہیں ذکر خدا سے غافل کردیا ہے آگاہ ہوجاؤ کہ یہ شیطان کا گروہ ہیں اور شیطان کا گروہ بہرحال خسارہ میں رہنے والا ہے (۲۰) بیشک جو

الَّذِينَ يُحَادُّونَ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ أُولٰئِکَ فِي الْأَذَلِّينَ‌( ۲۰ ) کَتَبَ اللَّهُ لَأَغْلِبَنَّ أَنَا وَ رُسُلِي إِنَّ اللَّهَ قَوِيٌّ عَزِيزٌ( ۲۱ )

لوگ خدا و رسول سے دشمنی کرتے ہیں ان کا شمار ذلیل ترین لوگوں میں ہے (۲۱) اللہ نے یہ لکھ دیا ہے کہ میں اور میرے رسول غالب آنے والے ہیں بیشک اللہ صاحبِ قوت اور صاحب عزت ہے

۵۴۵

لاَ تَجِدُ قَوْماً يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ يُوَادُّونَ مَنْ حَادَّ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ وَ لَوْ کَانُوا آبَاءَهُمْ أَوْ أَبْنَاءَهُمْ أَوْ

(۲۲) آپ کبھی نہ دیکھیں گے کہ جو قوم اللہ اور روزِ آخرت پر ایمان رکھنے والی ہے وہ ان لوگوں سے دوستی کررہی ہے جو اللہ اور اس کے رسول سے دشمنی کرنے والے ہیں چاہے وہ ان کے باپ دادا یا اولاد یا

إِخْوَانَهُمْ أَوْ عَشِيرَتَهُمْ أُولٰئِکَ کَتَبَ فِي قُلُوبِهِمُ الْإِيمَانَ وَ أَيَّدَهُمْ بِرُوحٍ مِنْهُ وَ يُدْخِلُهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا

برادران یا عشیرہ اور قبیلہ والے ہی کیوں نہ ہوں - اللہ نے صاحبان ایمان کے دلوں میں ایمان لکھ دیا ہے اور ان کی اپنی خاص روح کے ذریعہ تائید کی ہے اور وہ انہیں ان جنّتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے ن

الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوا عَنْهُ أُولٰئِکَ حِزْبُ اللَّهِ أَلاَ إِنَّ حِزْبَ اللَّهِ هُمُ الْمُفْلِحُونَ‌( ۲۲ )

ہریں جاری ہوں گی اور وہ ا ن ہی میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے - خدا ان سے راضی ہوگا اور وہ خدا سے راضی ہوں گے یہی لوگ اللہ کا گروہ ہیں اور آگاہ ہوجاؤ کہ اللہ کا گروہ ہی نجات پانے والا ہے

( سورة الحشر)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

سَبَّحَ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۱ ) هُوَ الَّذِي أَخْرَجَ الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْ أَهْلِ

(۱) اللہ ہی کے لئے محہُ تسبیح ہے جو کچھ بھی زمین و آسمان میں ہے اور وہی صاحب عزت اور صاحب حکمت ہے (۲) وہی وہ ہے جس نے اہل کتاب

الْکِتَابِ مِنْ دِيَارِهِمْ لِأَوَّلِ الْحَشْرِ مَا ظَنَنْتُمْ أَنْ يَخْرُجُوا وَ ظَنُّوا أَنَّهُمْ مَانِعَتُهُمْ حُصُونُهُمْ مِنَ اللَّهِ فَأَتَاهُمُ اللَّهُ مِنْ

کے کافروں کو پہلے ہی حشر میں ان کے وطن سے نکال باہر کیا تم تو اس کا تصور بھی نہیں کررہے تھے کہ یہ نکل سکیں گے اور ان کا بھی یہی خیال تھا کہ ان کے قلعے انہیں خدا سے بچالیں گے لیکن

حَيْثُ لَمْ يَحْتَسِبُوا وَقَذَفَ فِي قُلُوبِهِمُ الرُّعْبَ يُخْرِبُونَ بُيُوتَهُمْ بِأَيْدِيهِمْ وَأَيْدِي الْمُؤْمِنِينَ فَاعْتَبِرُوا يَا أُولِي الْأَبْصَارِ( ۲ )

خدا ایسے رخ سے پیش آیا جس کا انہیں وہم و گمان بھی نہیں تھا اور ان کے دلوں میں رعب پیدا کردیا کہ وہ اپنے گھروں کو خود اپنے ہاتھوں سے اور صاحبان ایمان کے ہاتھوں سے اجاڑنے لگے تو صاحبانِ نظر عبرت حاصل کرو

وَ لَوْ لاَ أَنْ کَتَبَ اللَّهُ عَلَيْهِمُ الْجَلاَءَ لَعَذَّبَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَ لَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابُ النَّارِ( ۳ )

(۳) اور اگر خدا نے ان کے حق میں جلاوطنی نہ لکھ دی ہوتی تو ان پر دنیا ہی میں عذاب نازل کردیتا اور آخرت میں تو جہنّم کا عذاب طے ہی ہے

۵۴۶

ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ شَاقُّوا اللَّهَ وَ رَسُولَهُ وَ مَنْ يُشَاقِّ اللَّهَ فَإِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ‌( ۴ ) مَا قَطَعْتُمْ مِنْ لِينَةٍ أَوْ تَرَکْتُمُوهَا

(۴) یہ اس لئے کہ انہوں نے اللہ اور رسول سے اختلاف کیا اور جو خدا سے اختلاف کرے اس کے حق میں خدا سخت عذاب کرنے والا ہے (۵) مسلمانو تم نے جو بھی کھجور کی شاخ کاٹی ہے یا اسے اس کی جڑوں پر رہنے دیا ہے

قَائِمَةً عَلَى أُصُولِهَا فَبِإِذْنِ اللَّهِ وَ لِيُخْزِيَ الْفَاسِقِينَ‌( ۵ ) وَ مَا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ مِنْهُمْ فَمَا أَوْجَفْتُمْ عَلَيْهِ مِنْ

یہ سب خدا کی اجازت سے ہوا ہے اور اس لئے تاکہ خدا فاسقین کو فِسوا کرے (۶) اور خدا نے جو کچھ ان کی طرف سے مال غنیمت اپنے رسول کو دلوایا ہے جس کے لئے تم نے

خَيْلٍ وَ لاَ رِکَابٍ وَ لٰکِنَّ اللَّهَ يُسَلِّطُ رُسُلَهُ عَلَى مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۶ ) مَا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى

گھوڑے یا اونٹ کے ذریعہ کوئی دوڑ دھوپ نہیں کی ہے.... لیکن اللہ اپنے رسولوں کو غلبہ عنایت کرتا ہے اور وہ ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے (۷) تو کچھ بھی اللہ نے اہل قریہ کی طرف

رَسُولِهِ مِنْ أَهْلِ الْقُرَى فَلِلَّهِ وَ لِلرَّسُولِ وَ لِذِي الْقُرْبَى وَ الْيَتَامَى وَ الْمَسَاکِينِ وَ ابْنِ السَّبِيلِ کَيْ لاَ يَکُونَ دُولَةً

سے اپنے رسول کو دلوایا ہے وہ سب اللہ ,رسول اور رسول کے قرابتدار, ایتام, مساکین اور مسافران غربت زدہ کے لئے ہے تاکہ سارا مال صرف مالداروں کے

بَيْنَ الْأَغْنِيَاءِ مِنْکُمْ وَ مَا آتَاکُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَ مَا نَهَاکُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا وَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ‌( ۷ )

درمیان گھوم پھر کر نہ رہ جائے اور جو کچھ بھی رسول تمہیں دیدے اسے لے لو اور جس چیز سے منع کردے اس سے رک جاؤ اور اللہ سے ڈرو کہ اللہ سخت عذاب کرنے والا ہے

لِلْفُقَرَاءِ الْمُهَاجِرِينَ الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِنْ دِيَارِهِمْ وَ أَمْوَالِهِمْ يَبْتَغُونَ فَضْلاً مِنَ اللَّهِ وَ رِضْوَاناً وَ يَنْصُرُونَ اللَّهَ وَ

(۸) یہ مال ان مہاجر فقرائ کے لئے بھی ہے جنہیں ان کے گھروں اور اموال سے نکال باہر کردیا گیا ہے اور وہ صرف خدا کے فضل اور اس کی مرضی کے طلبگار ہیں اور خدا و

رَسُولَهُ أُولٰئِکَ هُمُ الصَّادِقُونَ‌( ۸ ) وَ الَّذِينَ تَبَوَّءُوا الدَّارَ وَ الْإِيمَانَ مِنْ قَبْلِهِمْ يُحِبُّونَ مَنْ هَاجَرَ إِلَيْهِمْ وَ لاَ

رسول کی مدد کرنے والے ہیں کہ یہی لوگ دعوائے ایمان میں سچے ہیں (۹) اور جن لوگوں نے دارالہجرت اور ایمان کو ان سے پہلے اختیار کیا تھا وہ ہجرت کرنے والوں کو دوست رکھتے ہیں اور جو کچھ انہیں دیا گیا ہے اپنے دلوں میں اس کی طرف سے کوئی ضرورت نہیں محسوس کرتے ہیں اور اپنے نفس پر دوسروں

يَجِدُونَ فِي صُدُورِهِمْ حَاجَةً مِمَّا أُوتُوا وَ يُؤْثِرُونَ عَلَى أَنْفُسِهِمْ وَ لَوْ کَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ وَ مَنْ يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ

کو مقدم کرتے ہیں چاہے انہیں کتنی ہی ضرورت کیوں نہ ہو.... اور جسے بھی اس کیے نفس کی حرص سے بچالیا جائے

فَأُولٰئِکَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ‌( ۹ )

وہی لوگ نجات پانے والے ہیں

۵۴۷

وَ الَّذِينَ جَاءُوا مِنْ بَعْدِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَ لِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالْإِيمَانِ وَ لاَ تَجْعَلْ فِي قُلُوبِنَا غِلاًّ

(۱۰) اور جو لوگ ان کے بعد آئے اور ان کا کہنا یہ ہے کہ خدایا ہمیں معاف کردے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی جنہوں نے ایمان میں ہم پر سبقت کی ہے اور ہمارے دلوں میں صاحبانِ ایمان کے لئے کسی طرح کا کینہ

لِلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا إِنَّکَ رَءُوفٌ رَحِيمٌ‌( ۱۰ ) أَ لَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ نَافَقُوا يَقُولُونَ لِإِخْوَانِهِمُ الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْ أَهْلِ

نہ قرار دینا کہ تو بڑا مہربان اور رحم کرنے والا ہے (۱۱) کیا تم نے منافقین کا حال نہیں دیکھا ہے کہ یہ اپنے اہل کتاب کافر بھائیوں سے کہتے ہیں کہ

الْکِتَابِ لَئِنْ أُخْرِجْتُمْ لَنَخْرُجَنَّ مَعَکُمْ وَ لاَ نُطِيعُ فِيکُمْ أَحَداً أَبَداً وَ إِنْ قُوتِلْتُمْ لَنَنْصُرَنَّکُمْ وَ اللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّهُمْ

اگر تمہیں نکال دیا گیا تو ہم بھی تمہارے ساتھ نکل چلیں گے اور تمہارے بارے میں کسی کی اطاعت نہ کریں گے اور اگر تم سے جنگ کی گئی تو بھی ہم تمہاری مدد کریں گے اور خدا گواہ ہے کہ یہ

لَکَاذِبُونَ‌( ۱۱ ) لَئِنْ أُخْرِجُوا لاَ يَخْرُجُونَ مَعَهُمْ وَ لَئِنْ قُوتِلُوا لاَ يَنْصُرُونَهُمْ وَ لَئِنْ نَصَرُوهُمْ لَيُوَلُّنَّ الْأَدْبَارَ ثُمَّ لاَ

سب بالکل جھوٹے ہیں (۱۲) وہ اگر نکال بھی دیئے گئے تو یہ ان کے ساتھ نہ نکلیں گے اور اگر ان سے جنگ کی گئی تو یہ ہرگز ان کی مدد نہ کریں گے اور اگر مدد بھی کریں گے تو پیٹھ پھیر کر بھاگ جائیں گے پھر ان کی کوئی

يُنْصَرُونَ‌( ۱۲ ) لَأَنْتُمْ أَشَدُّ رَهْبَةً فِي صُدُورِهِمْ مِنَ اللَّهِ ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَ يَفْقَهُونَ‌( ۱۳ ) لاَ يُقَاتِلُونَکُمْ جَمِيعاً

مدد کرنے والا نہ ہوگا (۱۳) مسلمانو تم ان کے دلوں میں اللہ سے بھی زیادہ خوف رکھتے ہو یہ اس لئے کہ یہ قوم سمجھدار نہیں ہے (۱۴) یہ کبھی تم سے اجتماعی طور پر جنگ نہ کریں

إِلاَّ فِي قُرًى مُحَصَّنَةٍ أَوْ مِنْ وَرَاءِ جُدُرٍ بَأْسُهُمْ بَيْنَهُمْ شَدِيدٌ تَحْسَبُهُمْ جَمِيعاً وَ قُلُوبُهُمْ شَتَّى ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَ

گے مگر یہ کہ محفوظ بستیوں میں ہوں یا دیواروں کے پیچھے ہوں ان کی دھاک آپس میں بہت ہے اور تم یہ خیال کرتے ہو کہ یہ سب متحد ہیں ہرگز نہیں ان کے دلوں میں سخت تفرقہ ہے اور یہ اس لئے کہ اس قوم کے

يَعْقِلُونَ‌( ۱۴ ) کَمَثَلِ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ قَرِيباً ذَاقُوا وَبَالَ أَمْرِهِمْ وَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۱۵ ) کَمَثَلِ الشَّيْطَانِ إِذْ

پاس عقل نہیں ہے (۱۵) جس طرح کہ ابھی حال میں ان سے پہلے والوں کا حشر ہوا ہے کہ انہوں نے اپنے کام کے وبال کامزہ چکھ لیا ہے اور پھر ان کے لئے دردناک عذاب بھی ہے (۱۶) ان کی مثال شیطان جیسی ہے

قَالَ لِلْإِنْسَانِ اکْفُرْ فَلَمَّا کَفَرَ قَالَ إِنِّي بَرِي‌ءٌ مِنْکَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ‌( ۱۶ )

کہ اس نے انسان سے کہا کہ کفر اختیار کرلے اور جب وہ کافر ہوگیا تو کہنے لگا کہ میں تجھ سے بیزار ہوں میں تو عالمین کے پروردگار سے ڈرتا ہوں

۵۴۸

فَکَانَ عَاقِبَتَهُمَا أَنَّهُمَا فِي النَّارِ خَالِدَيْنِ فِيهَا وَ ذٰلِکَ جَزَاءُ الظَّالِمِينَ‌( ۱۷ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَ

(۱۷) تو ان دونوں کا انجام یہ ہے کہ دونوں جہنّم میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہیں اور یہی ظالمین کی واقعی سزا ہے (۱۸) ایمان والو اللہ سے ڈرو اور

لْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَا قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ‌( ۱۸ وَ لاَ تَکُونُوا کَالَّذِينَ نَسُوا اللَّهَ فَأَنْسَاهُمْ

ہر شخص یہ دیکھے کہ اس نے کل کے لئے کیا بھیج دیا ہے اور اللہ سے ڈرتے رہو کہ وہ یقینا تمہارے اعمال سے باخبر ہے (۱۹) اور خبردار ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جنہوں نے خدا کو بھلادیا تو خدا نے خود ان کے

أَنْفُسَهُمْ أُولٰئِکَ هُمُ الْفَاسِقُونَ‌( ۱۹ ) لاَ يَسْتَوِي أَصْحَابُ النَّارِ وَأَصْحَابُ الْجَنَّةِ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ هُمُ الْفَائِزُونَ‌( ۲۰ )

نفس کو بھی بھلا دیا اور وہ سب واقعی فاسق اور بدکار ہیں (۲۰) اصحاب جنّت اور اصحاب جہنمّ ایک جیسے نہیں ہوسکتے, اصحاب جنّت وہی ہیں جو کامیاب ہونے والے ہیں

لَوْ أَنْزَلْنَا هٰذَا الْقُرْآنَ عَلَى جَبَلٍ لَرَأَيْتَهُ خَاشِعاً مُتَصَدِّعاً مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ وَ تِلْکَ الْأَمْثَالُ نَضْرِبُهَا لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ

(۲۱) ہم اگر اس قرآن کو کسی پہاڑ پر نازل کردیتے تو تم دیکھتے کہ پہاڑ خورِ خدا سے لرزاں اور ٹکڑے ٹکڑے ہوا جارہا ہے اور ہم ان مثالوں کو انسانوں کے لئے اس لئے بیان کرتے ہیں کہ شاید وہ کچھ

يَتَفَکَّرُونَ‌( ۲۱ ) هُوَ اللَّهُ الَّذِي لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ عَالِمُ الْغَيْبِ وَ الشَّهَادَةِ هُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِيمُ‌( ۲۲ ) هُوَ اللَّهُ الَّذِي لاَ

غور و فکر کرسکیں (۲۲) وہ خدا وہ ہے جس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے اور وہ حاضر و غائب سب کا جاننے والا عظیم اور دائمی رحمتوں کا مالک ہے (۲۳) وہ اللہ وہ ہے جس کے

إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ الْمَلِکُ الْقُدُّوسُ السَّلاَمُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِّرُ سُبْحَانَ اللَّهِ عَمَّا يُشْرِکُونَ‌( ۲۳ )

علاوہ کوئی خدا نہیں ہے وہ بادشاہ, پاکیزہ صفات, بے عیب, امان دینے والا, نگرانی کرنے والا, صاحبِ عزت, زبردست اور کبریائی کا مالک ہے - وہ ان تمام باتوں سے پاک و پاکیزہ ہے جو مشرکین کیا کرتے ہیں

هُوَاللَّهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ لَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَى يُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۲۴ )

(۲۴) وہ ایسا خدا ہے جو پیدا کرنے والا, ایجاد کرنے والا اور صورتیں بنانے والا ہے اس کے لئے بہترین نام ہیں زمین و آسمان کا ہر ذرّہ اسی کے لئے محوتسبیح ہے اور وہ صاحبِ عزت و حکمت ہے

۵۴۹

( سورة الممتحنة)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمنِ الرَّحيمِ‏

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يا أَيُّهَا الَّذينَ آمَنُوا لا تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَ عَدُوَّكُمْ أَوْلِياءَ تُلْقُونَ إِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ وَ قَدْ كَفَرُوا بِما جاءَكُمْ مِنَ الْحَقِّ

(۱) ایمان والو خبردار میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست مت بنانا کہ تم ان کی طرف دوستی کی پیش کش کرو جب کہ انہوں نے اس حق کا انکار کردیا ہے

يُخْرِجُونَ الرَّسُولَ وَ إِيَّاكُمْ أَنْ تُؤْمِنُوا بِاللَّهِ رَبِّكُمْ إِنْ كُنْتُمْ خَرَجْتُمْ جِهاداً في‏ سَبيلي‏ وَ ابْتِغاءَ مَرْضاتي‏ تُسِرُّونَ

جو تمہارے پاس آچکا ہے اور وہ رسول کو اور تم کو صرف اس بات پر نکال رہے ہیں کہ تم اپنے پروردگار (اللہ ) پر ایمان رکھتے ہو اگر تم واقعا ہماری راہ میں جہاد اور ہماری مرضی کی تلاش میں

إِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ وَ أَنَا أَعْلَمُ بِما أَخْفَيْتُمْ وَ ما أَعْلَنْتُمْ وَ مَنْ يَفْعَلْهُ مِنْكُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَواءَ السَّبيلِ( ۱ ) إِنْ يَثْقَفُوكُمْ

گھر سے نکلے ہو تو ان سے خفیہ دوستی کس طرح کررہے ہو جب کہ میں تمہارے ظاہر و باطن سب کو جانتا ہوں اور جو بھی تم میں سے ایسا اقدام کرے گا وہ یقینا سیدھے راستہ سے بہک گیا ہے (۲) یہ اگر تمہیں پاجائیں گے

يَكُونُوا لَكُمْ أَعْداءً وَ يَبْسُطُوا إِلَيْكُمْ أَيْدِيَهُمْ وَ أَلْسِنَتَهُمْ بِالسُّوءِ وَ وَدُّوا لَوْ تَكْفُرُونَ( ۲ ) لَنْ تَنْفَعَكُمْ أَرْحامُكُمْ

تو تمہارے دشمن ثابت ہوں گے اور تمہاری طرف برائی کے ارادے سے ہاتھ اور زبان سے اقدام کریں گے اور یہ چاہیں گے کہ تم بھی کافر ہوجاؤ

(۳) یقینا تمہارے قرابتدار اور

وَلا أَوْلادُكُمْ يَوْمَ الْقِيامَةِ يَفْصِلُ بَيْنَكُمْ وَاللَّهُ بِما تَعْمَلُونَ بَصيرٌ( ۳ ) قَدْ كانَتْ لَكُمْ أُسْوَةٌحَسَنَةٌ في‏ إِبْراهيمَ وَالَّذينَ

تمہاری اولاد روزِ قیامت کام آنے والی نہیں ہے اس دن خدا تمہارے درمیان فیصلہ کردے گا اور وہ تمہارے اعمال سے خوب باخبرہے (۴) تمہارے لئے بہترین نمونہ عمل ابراہیم علیہ السّلام اور

مَعَهُ إِذْقالُوا لِقَوْمِهِمْ إِنَّابُرَآؤُا مِنْكُمْ وَمِمَّا تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ كَفَرْنا بِكُمْ وَبَدا بَيْنَنا وَبَيْنَكُمُ الْعَداوَةُ وَالْبَغْضاءُ

ان کے ساتھیوں میں ہے جب انہوں نے اپنی قوم سے کہہ دیا کہ ہم تم سے اور تمہارے معبودوں سے بیزار ہیں - ہم نے تمہارا انکار کردیا ہے اور ہمارے تمہارے درمیان بغض اور عداوت بالکل واضح ہے

أَبَداًحَتَّى تُؤْمِنُوا بِاللَّهِ وَحْدَهُ إِلاَّ قَوْلَ إِبْراهيمَ لِأَبيهِ لَأَسْتَغْفِرَنَّ لَكَ وَما أَمْلِكُ لَكَ مِنَ اللَّهِ مِنْ شَيْ‏ءٍ رَبَّناعَلَيْكَ

یہاں تک کہ تم خدائے وحدہ لاشریک پر ایمان لے آؤ علاوہ ابراہیم علیہ السّلام کے اس قول کے جو انہوں نے اپنے مربّی باپ سے کہہ دیا تھا کہ میں تمہارے لئے استغفار ضرور کروں گا لیکن میں پروردگار کی طرف سے کوئی اختیار نہیں رکھتا ہوں.

تَوَكَّلْناوَإِلَيْكَ أَنَبْنا وَ إِلَيْكَ الْمَصيرُ( ۴ ) رَبَّنا لا تَجْعَلْنا فِتْنَةً لِلَّذينَ كَفَرُوا وَاغْفِرْلَنارَبَّناإِنَّكَ أَنْتَ الْعَزيزُ الْحَكيمُ( ۵ )

خدایا میں نے تیرے اوپر بھروسہ کیا ہے اور تیری ہی طرف رجوع کیا ہے اور تیری ہی طرف بازگشت بھی ہے (۵) خدایا مجھے کفاّر کے لئے فتنہ و بلا نہ

قرار دینا اور مجھے بخش دینا کہ تو ہی صاحب عزت اور صاحبِ حکمت ہے

۵۵۰

لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِيهِمْ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِمَنْ کَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَ الْيَوْمَ الْآخِرَ وَ مَنْ يَتَوَلَّ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ( ۶ )

(۶) بیشک تمہارے لئے ان لوگوں میں بہترین نمونہ عمل ہے اس شخص کے لئے جو اللہ اور روزِ آخرت کا امیدوار ہے اور جو انحراف کرے گا خدا اس سے بے نیاز اور قابل حمد و ثنا ہے

عَسَى اللَّهُ أَنْ يَجْعَلَ بَيْنَکُمْ وَ بَيْنَ الَّذِينَ عَادَيْتُمْ مِنْهُمْ مَوَدَّةً وَ اللَّهُ قَدِيرٌ وَ اللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۷ ) لاَ يَنْهَاکُمُ

(۷) قریب ہے کہ خدا تمہارے اور جن سے تم نے دشمنی کی ہے ان کے درمیان دوستی قرار دے دے کہ وہ صاحب قدرت ہے اور بہت بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے (۸) وہ تمہیں ان لوگوں کے بارے

اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوکُمْ فِي الدِّينِ وَ لَمْ يُخْرِجُوکُمْ مِنْ دِيَارِکُمْ أَنْ تَبَرُّوهُمْ وَ تُقْسِطُوا إِلَيْهِمْ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ

میں جنہوں نے تم سے دین کے معاملہ میں جنگ نہیں کی ہے اور تمہیں وطن سے نہیں نکالا ہے اس بات سے نہیں روکتا ہے کہ تم ان کے ساتھ نیکی اور انصاف کرو کہ خدا

الْمُقْسِطِينَ‌( ۸ ) إِنَّمَا يَنْهَاکُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ قَاتَلُوکُمْ فِي الدِّينِ وَ أَخْرَجُوکُمْ مِنْ دِيَارِکُمْ وَ ظَاهَرُوا عَلَى

انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے (۹) وہ تمہیں صرف ان لوگوں سے روکتا ہے جنہوں نے تم سے دین میں جنگ کی ہے اور تمہیں وطن سے نکال باہر کیا ہے اور تمہارے نکالنے پر دشمنوں کی مدد کی ہے

إِخْرَاجِکُمْ أَنْ تَوَلَّوْهُمْ وَ مَنْ يَتَوَلَّهُمْ فَأُولٰئِکَ هُمُ الظَّالِمُونَ‌( ۹ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا جَاءَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُهَاجِرَاتٍ

کہ ان سے دوستی کرو اور جو ان سے دوستی کرے گا وہ یقینا ظالم ہوگا (۱۰) ایمان والو جب تمہارے پاس ہجرت کرنے والی مومن عورتیں آئیں

فَامْتَحِنُوهُنَّ اللَّهُ أَعْلَمُ بِإِيمَانِهِنَّ فَإِنْ عَلِمْتُمُوهُنَّ مُؤْمِنَاتٍ فَلاَ تَرْجِعُوهُنَّ إِلَى الْکُفَّارِ لاَ هُنَّ حِلٌّ لَهُمْ وَ لاَ هُمْ

تو پہلے ان کا امتحان کرو کہ اللہ ان کے ایمان کو خوب جانتا ہے پھر اگر تم بھی دیکھو کہ یہ مومنہ ہیں توخبردار انہیں کفاّر کی طرف واپس نہ کرنا - نہ وہ ان کے لئے حلال ہیں اور نہ یہ ان کے لئے حلال ہیں اور

يَحِلُّونَ لَهُنَّ وَ آتُوهُمْ مَا أَنْفَقُوا وَلاَجُنَاحَ عَلَيْکُمْ أَنْ تَنْکِحُوهُنَّ إِذَا آتَيْتُمُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ وَلاَ تُمْسِکُوا بِعِصَمِ الْکَوَافِرِ

جو خرچہ کفاّر نے مہر کا دیا ہے وہ انہیں واپس کردو اور تمہارے لئے کوئی حرج نہیں ہے کہ تم ان کی اجرت (مہر) دینے کے بعد ان سے نکاح کرلو اور خبردار کافر عورتوں کی عصمت پکڑ کر نہ رکھو

وَاسْأَلُوا مَاأَنْفَقْتُمْ وَلْيَسْأَلُوامَاأَنْفَقُوا ذٰلِکُمْ حُکْمُ اللَّهِ يَحْکُمُ بَيْنَکُمْ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَکِيمٌ‌( ۱۰ ) وَإِنْ فَاتَکُمْ شَيْ‌ءٌ مِنْ

اور جو تم نے خرچ کیا ہے وہ کفار سے لے لو اور جو انہوں نے خرچ کیا ہے وہ تم سے لے لیں کہ یہی حکم خدا ہے جس کا فیصلہ خدا نے تمہارے درمیان کیا ہے اور وہ بڑا صاحب علم و حکمت ہے

أَزْوَاجِکُمْ إِلَى الْکُفَّارِفَعَاقَبْتُمْ فَآتُوا الَّذِينَ ذَهَبَتْ أَزْوَاجُهُمْ مِثْلَ مَا أَنْفَقُوا وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي أَنْتُمْ بِهِ مُؤْمِنُونَ‌( ۱۱ )

(۱۱) اور اگر تمہاری کوئی بیوی کفاّر کی طرف چلی جائے اور پھر تم ان کو سزا دو تو جن کی بیوی چلی گئی ہے ان کا خرچ مال غنیمت میں سے دے دو اور اس اللہ سے بہرحال ڈرتے رہو جس پر ایمان رکھنے والے ہو

۵۵۱

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَاءَکَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَکَ عَلَى أَنْ لاَ يُشْرِکْنَ بِاللَّهِ شَيْئاً وَ لاَ يَسْرِقْنَ وَ لاَ يَزْنِينَ وَ لاَ يَقْتُلْنَ

(۱۲) پیغمبر اگر ایمان لانے والی عورتیں آپ کے پاس اس امر پر بیعت کرنے کے لئے آئیں کہ کسی کو خدا کا شریک نہیں بنائیں گی اور چوری نہیں کریں گی - زنا نہیں کریں گی - اولاد کو قتل

أَوْلاَدَهُنَّ وَ لاَ يَأْتِينَ بِبُهْتَانٍ يَفْتَرِينَهُ بَيْنَ أَيْدِيهِنَّ وَ أَرْجُلِهِنَّ وَ لاَ يَعْصِينَکَ فِي مَعْرُوفٍ فَبَايِعْهُنَّ وَ اسْتَغْفِرْ لَهُنَّ

نہیں کریں گی اور اپنے ہاتھ پاؤں کے سامنے سے کوئی بہتان (لڑکا) لے کر نہیں آئیں گی اور کسی نیکی میں آپ کی مخالفت نہیں کریں گی تو آپ ان سے بیعت کا معاملہ کرلیں اور ان کے حق میں استغفار کریں کہ

اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱۲ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَوَلَّوْا قَوْماً غَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ قَدْ يَئِسُوا مِنَ الْآخِرَةِ کَمَا

خدا بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے (۱۳) ایمان والو خبردار اس قوم سے ہرگز دوستی نہ کرنا جس پر خدا نے غضب نازل کیا ہے کہ وہ آخرت سے اسی طرح

يَئِسَ الْکُفَّارُ مِنْ أَصْحَابِ الْقُبُورِ( ۱۳ )

مایوس ہوں گے جس طرح کفاّر قبر والوں سے مایوس ہوجاتے ہیں

( سورة الصف)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

سَبَّحَ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۱ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لِمَ تَقُولُونَ مَا لاَ

(۱) زمین و آسمان کا ہر ذرہ اللہ کی تسبیح میں مشغول ہے اور وہی صاحبِ عزت اور صاحب حکمت ہے (۲) ایمان والو آخر وہ بات کیوں کہتے ہو جس پر

تَفْعَلُونَ‌( ۲ ) کَبُرَ مَقْتاً عِنْدَ اللَّهِ أَنْ تَقُولُوا مَا لاَ تَفْعَلُونَ‌( ۳ ) إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الَّذِينَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِهِ صَفّاً

عمل نہیں کرتے ہو (۳) اللہ کے نزدیک یہ سخت ناراضگی کا سبب ہے کہ تم وہ کہو جس پر عمل نہیں کرتے ہو (۴) بیشک اللہ ان لوگوں کو دوست رکھتا ہے جو اس کی راہ میں اس طرح صف باندھ کر جہاد کرتے ہیں

کَأَنَّهُمْ بُنْيَانٌ مَرْصُوصٌ‌( ۴ ) وَ إِذْ قَالَ مُوسَى لِقَوْمِهِ يَا قَوْمِ لِمَ تُؤْذُونَنِي وَ قَدْ تَعْلَمُونَ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْکُمْ

جس طرح سیسہ پلائی ہوئی دیواریں (۵) اور اس وقت کو یاد کرو جب موسٰی علیہ السّلام نے اپنی قوم سے کہا کہ قوم والو مجھے کیوں اذیت دے رہے ہو تمہیں تو معلوم ہے کہ میں تمہاری طرف اللہ کا رسول علیہ السّلام ہوں

فَلَمَّا زَاغُوا أَزَاغَ اللَّهُ قُلُوبَهُمْ وَ اللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ‌( ۵ )

پھر جب وہ لوگ ٹیڑھے ہوگئے تو خدا نے بھی ان کے دلوں کو ٹیڑھا ہی کردیا کہ اللہ بدکار قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے

۵۵۲

وَ إِذْ قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ إِنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْکُمْ مُصَدِّقاً لِمَا بَيْنَ يَدَيَّ مِنَ التَّوْرَاةِ وَ مُبَشِّراً

(۶) اور اس وقت کو یاد کرو جب عیسٰی علیہ السّلام بن مریم علیہ السّلام نے کہا کہ اے بنی اسرائیل میں تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں اپنے پہلے کی کتاب توریت کی تصدیق کرنے والا اور اپنے بعد کے لئے

بِرَسُولٍ يَأْتِي مِنْ بَعْدِي اسْمُهُ أَحْمَدُ فَلَمَّا جَاءَهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ قَالُوا هٰذَا سِحْرٌ مُبِينٌ‌( ۶ ) وَ مَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى

ایک رسول کی بشارت دینے والا ہوں جس کا نام احمد ہے لیکن پھر بھی جب وہ معجزات لے کر آئے تو لوگوں نے کہہ دیا کہ یہ تو کِھلا ہوا جادو ہے (۷) اور اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جو خدا پر جھوٹ الزام لگائے

عَلَى اللَّهِ الْکَذِبَ وَ هُوَ يُدْعَى إِلَى الْإِسْلاَمِ وَ اللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ‌( ۷ ) يُرِيدُونَ لِيُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ

جب کہ اسے اسلام کی دعوت دی جارہی ہو اور اللہ کبھی ظالم قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے (۸) یہ لوگ چاہتے ہیں کہ نور خدا کو اپنے منہ سے بجھادیں

بِأَفْوَاهِهِمْ وَ اللَّهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَ لَوْ کَرِهَ الْکَافِرُونَ‌( ۸ ) هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَ دِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى

اور اللہ اپنے نور کو مکمل کرنے والا ہے چاہے یہ بات کفار کو کتنی ہی ناگوار کیوں نہ ہو (۹) وہی خدا وہ ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا ہے تاکہ اسے تمام ادیان پر غالب بنائے چاہے یہ بات

الدِّينِ کُلِّهِ وَ لَوْ کَرِهَ الْمُشْرِکُونَ‌( ۹ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا هَلْ أَدُلُّکُمْ عَلَى تِجَارَةٍ تُنْجِيکُمْ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ‌( ۱۰ )

مشرکین کو کتنی ہی ناگوار کیوں نہ ہو (۱۰) ایمان والو کیا میں تمہیں ایک ایسی تجارت کی طرف رہنمائی کروں جو تمہیں دردناک عذاب سے بچالے

تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ وَ تُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ بِأَمْوَالِکُمْ وَ أَنْفُسِکُمْ ذٰلِکُمْ خَيْرٌ لَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌( ۱۱ )

(۱۱) اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آؤ اور راہ خدا میں اپنے جان ومال سے جہاد کروکہ یہی تمہارے حق میں سب سے بہتر ہے اگرتم جاننے والے ہو

يَغْفِرْ لَکُمْ ذُنُوبَکُمْ وَ يُدْخِلْکُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ وَ مَسَاکِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ ذٰلِکَ الْفَوْزُ

(۱۲) وہ تمہارے گناہوں کو بھی بخش دے گا اور تمہیں ان جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور اس ہمیشہ رہنے والی جنّت میں پاکیزہ مکانات ہوں گے اور یہی بہت

الْعَظِيمُ‌( ۱۲ ) وَ أُخْرَى تُحِبُّونَهَا نَصْرٌ مِنَ اللَّهِ وَ فَتْحٌ قَرِيبٌ وَ بَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۱۳ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا کُونُوا

بڑی کامیابی ہے (۱۳) اور ایک چیز اور بھی جسے تم پسند کرتے ہو.... اللہ کی طرف سے مدد اور قریبی فتح اور آپ مومنین کو بشارت دے دیجئے (۱۴) ایمان والو اللہ کے مددگار

أَنْصَارَ اللَّهِ کَمَا قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ لِلْحَوَارِيِّينَ مَنْ أَنْصَارِي إِلَى اللَّهِ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ أَنْصَارُ اللَّهِ فَآمَنَتْ

بن جاؤ جس طرح عیسٰی بن مریم علیہ السّلام نے اپنے حواریین سے کہا تھا کہ اللہ کی راہ میں میرا مددگار کون ہے تو حواریین نے کہا کہ ہم اللہ کے ناصر ہیں لیکن پھربنی اسرائیل میں سے

طَائِفَةٌ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ وَ کَفَرَتْ طَائِفَةٌ فَأَيَّدْنَا الَّذِينَ آمَنُوا عَلَى عَدُوِّهِمْ فَأَصْبَحُوا ظَاهِرِينَ‌( ۱۴ )

ایک گروہ ایمان لے آیا اور ایک گروہ کافر ہوگیا تو ہم نے صاحبان ایمان کی دشمن کے مقابلہ میں مدد کردی تو وہ غالب آکر رہے

۵۵۳

( سورة الجمعة)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يُسَبِّحُ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ الْمَلِکِ الْقُدُّوسِ الْعَزِيزِ الْحَکِيمِ‌( ۱ ) هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْأُمِّيِّينَ

(۱) زمین و آسمان کا ہر ذرہ اس خدا کی تسبیح کررہا ہے جو بادشاہ پاکیزہ صفات, اور صاحب عزت اور صاحب حکمت ہے (۲) اس خدا نے مکہ والوں میں ایک رسول بھیجا ہے

رَسُولاً مِنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَ يُزَکِّيهِمْ وَ يُعَلِّمُهُمُ الْکِتَابَ وَ الْحِکْمَةَ وَ إِنْ کَانُوا مِنْ قَبْلُ لَفِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۲ )

جو ان ہی میں سے تھا کہ ان کے سامنے آیات کی تلاوت کرے ,ان کے نفوس کو پاکیزہ بنائے اور انہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دے اگرچہ یہ لوگ بڑی کھلی ہوئی گمراہی میں مبتلا تھے

وَ آخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۳ ) ذٰلِکَ فَضْلُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ ذُو الْفَضْلِ

(۳) اور ان میں سے ان لوگوں کی طرف بھی جو ابھی ان سے ملحق نہیں ہوئے ہیں اور وہ صاحبِ عزت بھی ہے اور صاحب حکمت بھی (۴) یہ ایک فضل خدا ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا کردیتا ہے اور وہ بڑے عظیم فضل

الْعَظِيمِ‌( ۴ ) مَثَلُ الَّذِينَ حُمِّلُوا التَّوْرَاةَ ثُمَّ لَمْ يَحْمِلُوهَا کَمَثَلِ الْحِمَارِ يَحْمِلُ أَسْفَاراً بِئْسَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِينَ کَذَّبُوا

کا مالک ہے (۵) ان لوگوں کی مثال جن پر توریت کا بار رکھا گیا اور وہ اسے اُٹھا نہ سکے اس گدھے کی مثال ہے جو کتابوں کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہو یہ بدترین مثال ان لوگوں کی ہے جنہوں نے آیات الہی کی تکذیب

بِآيَاتِ اللَّهِ وَ اللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ‌( ۵ ) قُلْ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ هَادُوا إِنْ زَعَمْتُمْ أَنَّکُمْ أَوْلِيَاءُ لِلَّهِ مِنْ دُونِ

کی ہے اور خدا کسی ظالم قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے (۶) آپ کہہ دیجئے کہ یہودیو اگر تمہارا خیال یہ ہے کہ تمام انسانوں میں تم ہی اللہ کے دوست ہو

النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۶ ) وَ لاَ يَتَمَنَّوْنَهُ أَبَداً بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمِينَ‌( ۷ )

تو اگر اپنے دعویٰ میں سچے ہو تو موت کی تمناّکرو (۷) اور یہ ہر گز موت کی تمنا ّنہیں کریں گے کہ ان کے ہاتھوں نے پہلے بہت کچھ کر رکھا ہے اور اللہ ظالمین کے حالات کو خوب جانتا ہے

قُلْ إِنَّ الْمَوْتَ الَّذِي تَفِرُّونَ مِنْهُ فَإِنَّهُ مُلاَقِيکُمْ ثُمَّ تُرَدُّونَ إِلَى عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۸ )

(۸) آپ کہہ دیجئے کہ تم جس موت سے فرار کررہے ہو وہ خود تم سے ملاقات کرنے والی ہے اس کے بعد تم اس کی بارگاہ میں پلٹائے جاؤ گے جو حاضر و غائب سب کا جاننے والا ہے اور وہ تمہیں باخبر کرے گا کہ تم وار دنیا میں کیا کررہے تھے

۵۵۴

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلاَةِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِکْرِ اللَّهِ وَ ذَرُوا الْبَيْعَ ذٰلِکُمْ خَيْرٌ لَکُمْ إِنْ

(۹) ایمان والو جب تمہیں جمعہ کے دن نماز کے لئے پکارا جائے تو ذکر خدا کی طرف دوڑ پڑو اور کاروبار بند کردو کہ یہی تمہارے حق میں بہتر ہے

کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌( ۹ ) فَإِذَا قُضِيَتِ الصَّلاَةُ فَانْتَشِرُوا فِي الْأَرْضِ وَ ابْتَغُوا مِنْ فَضْلِ اللَّهِ وَ اذْکُرُوا اللَّهَ کَثِيراً لَعَلَّکُمْ

اگر تم جاننے والے ہو (۱۰) پھر جب نماز تمام ہوجائے تو زمین میں منتشر ہوجاؤ اور فضل خدا کو تلاش کرو اور خدا کو بہت یاد کرو کہ شاید اسی طرح

تُفْلِحُونَ‌( ۱۰ ) وَ إِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْواً انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَ تَرَکُوکَ قَائِماً قُلْ مَا عِنْدَ اللَّهِ خَيْرٌ مِنَ اللَّهْوِ وَ مِنَ

تمہیں نجات حاصل ہوجائے (۱۱) اور اے پیغمبر یہ لوگ جب تجارت یا لہو و لعب کو دیکھتے ہیں تو اس کی طرف دوڑ پڑتے ہیں اور آپ کو تنہا کھڑا چھوڑ دیتے ہیں آپ ان سے کہہ دیجئے کہ خدا کے پاس جو کچھ بھی ہے وہ اس کھیل اور

التِّجَارَةِ وَ اللَّهُ خَيْرُ الرَّازِقِينَ‌( ۱۱ )

تجارت سے بہرحال بہتر ہے اور وہ بہترین رزق دینے والا ہے

( سورة المنافقون)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

إِذَا جَاءَکَ الْمُنَافِقُونَ قَالُوا نَشْهَدُ إِنَّکَ لَرَسُولُ اللَّهِ وَ اللَّهُ يَعْلَمُ إِنَّکَ لَرَسُولُهُ وَ اللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ

(۱) پیغمبر یہ منافقین آپ کے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں اور اللہ بھی جانتا ہے کہ آپ اس کے رسول ہیں لیکن اللہ گواہی دیتا ہے کہ یہ منافقین اپنے دعویٰ میں

لَکَاذِبُونَ‌( ۱ ) اتَّخَذُوا أَيْمَانَهُمْ جُنَّةً فَصَدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ إِنَّهُمْ سَاءَ مَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۲ ) ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ آمَنُوا ثُمَّ

جھوٹے ہیں (۲) انہوں نے اپنی قسموں کو سپر بنالیا ہے اور لوگوں کو راہ خدا سے روک رہے ہیں یہ ان کے بدترین اعمال ہیں جو یہ انجام دے رہے ہیں (۳) یہ اس لئے ہے کہ یہ پہلے ایمان لائے پھر

کَفَرُوا فَطُبِعَ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَهُمْ لاَ يَفْقَهُونَ‌( ۳ ) وَ إِذَا رَأَيْتَهُمْ تُعْجِبُکَ أَجْسَامُهُمْ وَ إِنْ يَقُولُوا تَسْمَعْ لِقَوْلِهِمْ

کافر ہوگئے تو ان کے دلوں پر مہر لگادی گئی تو اب کچھ نہیں سمجھ رہے ہیں (۴) اور جب آپ انہیں دیکھیں گے تو ان کے جسم بہت اچھے لگیں گے اور بات کریں گے تو اس طرح کہ آپ سننے لگیں

کَأَنَّهُمْ خُشُبٌ مُسَنَّدَةٌ يَحْسَبُونَ کُلَّ صَيْحَةٍ عَلَيْهِمْ هُمُ الْعَدُوُّ فَاحْذَرْهُمْ قَاتَلَهُمُ اللَّهُ أَنَّى يُؤْفَکُونَ‌( ۴ )

لیکن حقیقت میں یہ ایسے ہیں جیسے دیوار سے لگائی ہوئی سوکھی لکڑیاں کہ یہ ہر چیخ کو اپنے ہی خلاف سمجھتے ہیں اور یہ واقعا دشمن ہیں ان سے ہوشیار رہئے خدا انہیں غارت کرے یہ کہاں بہکے چلے جارہے ہیں

۵۵۵

وَ إِذَا قِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْا يَسْتَغْفِرْ لَکُمْ رَسُولُ اللَّهِ لَوَّوْا رُءُوسَهُمْ وَ رَأَيْتَهُمْ يَصُدُّونَ وَ هُمْ مُسْتَکْبِرُونَ‌( ۵ ) سَوَاءٌ

(۵) اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ آؤ رسول اللہ تمہارے حق میں استغفار کریں گے تو سر پھرا لیتے ہیں اور تم دیکھو گے کہ استکبار کی بنا پر منہ بھی موڑ لیتے ہیں (۶) ان کے لئے سب برابر ہے

عَلَيْهِمْ أَسْتَغْفَرْتَ لَهُمْ أَمْ لَمْ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ لَنْ يَغْفِرَ اللَّهُ لَهُمْ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ‌( ۶ ) هُمُ الَّذِينَ

چاہے آپ استغفار کریں یا نہ کریں خدا انہیں بخشنے والا نہیں ہے کہ یقینا اللہ بدکار قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے (۷) یہی وہ لوگ ہیں جو

يَقُولُونَ لاَ تُنْفِقُوا عَلَى مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ حَتَّى يَنْفَضُّوا وَ لِلَّهِ خَزَائِنُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ لٰکِنَّ الْمُنَافِقِينَ

کہتے ہیں کہ رسول اللہ کے ساتھیوں پرکچھ خرچ نہ کرو تاکہ یہ لوگ منتشر ہوجائیں حالانکہ آسمان وزمین کے سارے خزانے اللہ ہی کے لئے ہیں اور یہ منافقین

لاَ يَفْقَهُونَ‌( ۷ ) يَقُولُونَ لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ لَيُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْهَا الْأَذَلَّ وَ لِلَّهِ الْعِزَّةُ وَ لِرَسُولِهِ وَ لِلْمُؤْمِنِينَ

اس بات کو نہیں سمجھ رہے ہیں (۸) یہ لوگ کہتے ہیں کہ اگر ہم مدینہ واپس آگئے تو ہم صاحبان عزت ان ذلیل افراد کو نکال باہر کریں گے حالانکہ ساری عزت اللہ , رسول اور صاحبان ایمان کے لئے

وَ لٰکِنَّ الْمُنَافِقِينَ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۸ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تُلْهِکُمْ أَمْوَالُکُمْ وَ لاَ أَوْلاَدُکُمْ عَنْ ذِکْرِ اللَّهِ وَ مَنْ

ہے اور یہ منافقین یہ جانتے بھی نہیں ہیں (۹) ایمان والو خبردار تمہارے اموال اور تمہاری اولاد تمہیں یاد خدا سے غافل نہ کردے کہ جو ایسا کرے گا وہ

يَفْعَلْ ذٰلِکَ فَأُولٰئِکَ هُمُ الْخَاسِرُونَ‌( ۹ ) وَ أَنْفِقُوا مِنْ مَا رَزَقْنَاکُمْ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَ أَحَدَکُمُ الْمَوْتُ فَيَقُولَ رَبِّ

یقینا خسارہ والوں میں شمار ہوگا (۱۰) اور جو رزق ہم نے عطا کیا ہے اس میں سے ہماری راہ میں خرچ کرو قبل اس کے کہ تم میں سے کسی کو موت آجائے اور وہ یہ کہے کہ خدایا

لَوْ لاَ أَخَّرْتَنِي إِلَى أَجَلٍ قَرِيبٍ فَأَصَّدَّقَ وَ أَکُنْ مِنَ الصَّالِحِينَ‌( ۱۰ ) وَ لَنْ يُؤَخِّرَ اللَّهُ نَفْساً إِذَا جَاءَ أَجَلُهَا وَ

ہمیں تھوڑے دنوں کی مہلت کیوں نہیں دے دیتا ہے کہ ہم خیرات نکالیں اور نیک بندوں میں شامل ہوجائیں (۱۱) اور ہرگز خدا کسی کی اجل کے

اللَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ‌( ۱۱ )

آجانے کے بعد اس میں تاخیر نہیں کرتا ہے اور وہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے

۵۵۶

( سورة التغابن)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يُسَبِّحُ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ لَهُ الْمُلْکُ وَ لَهُ الْحَمْدُ وَ هُوَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۱ ) هُوَ الَّذِي

(۱) زمین و آسمان کا ہر ذرہ خدا کی تسبیح کررہا ہے کہ اسی کے لئے ملک ہے اور اسی کے لئے حمد ہے اور وہی ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے (۲) اسی نے تم سب کو پیدا کیا ہے

خَلَقَکُمْ فَمِنْکُمْ کَافِرٌ وَ مِنْکُمْ مُؤْمِنٌ وَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ( ۲ ) خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ بِالْحَقِّ وَ صَوَّرَکُمْ

پھر تم میں سے کچھ مومن ہیں اور کچھ کافر اور اللہ تمہارے اعمال کو خوب دیکھ رہا ہے (۳) اسی نے آسمان و زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا ہے اور

فَأَحْسَنَ صُوَرَکُمْ وَ إِلَيْهِ الْمَصِيرُ( ۳ ) يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ يَعْلَمُ مَا تُسِرُّونَ وَ مَا تُعْلِنُونَ وَ اللَّهُ

تمہاری صورت کو بھی انتہائی حسن بنایا ہے اور پھر اسی کی طرف سب کی بازگشت بھی ہے (۴) وہ زمین و آسمان کی ہر شے سے باخبر ہے اور ان تمام چیزوں کو جانتا ہے

عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ( ۴ ) أَ لَمْ يَأْتِکُمْ نَبَأُ الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْ قَبْلُ فَذَاقُوا وَبَالَ أَمْرِهِمْ وَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۵ )

جن کا تم اظہار کرتے ہو یا جنہیں تم چھپاتے ہو اور وہ سینوں کے رازوں سے بھی باخبر ہے (۵) کیا تمہارے پاس پہلے کفر اختیار کرنے والوں کی خبر نہیں آئی ہے کہ انہوں نے اپنے کام کے وبال کا مزہ چکھ لیا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے

ذٰلِکَ بِأَنَّهُ کَانَتْ تَأْتِيهِمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَقَالُوا أَ بَشَرٌ يَهْدُونَنَا فَکَفَرُوا وَتَوَلَّوْا وَ اسْتَغْنَى اللَّهُ وَاللَّهُ غَنِيٌّ حَمِيدٌ( ۶ )

(۶) یہ اس لئے کہ ان کے پاس رسول کِھلی ہوئی نشانیاں لے کر آتے تھے تو انہوں نے صاف کہہ دیا کہ کیا بشر ہماری ہدایت کرے گا اور یہ کہہ کر انکار کردیا اور منہ پھیر لیا تو خدا بھی ان سے بے نیاز ہے اور وہ قابلِ تعریف غنی ہے

زَعَمَ الَّذِينَ کَفَرُوا أَنْ لَنْ يُبْعَثُوا قُلْ بَلَى وَ رَبِّي لَتُبْعَثُنَّ ثُمَّ لَتُنَبَّؤُنَّ بِمَا عَمِلْتُمْ وَذٰلِکَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ( ۷ ) فَآمِنُوا بِاللَّهِ

(۷) ان کفاّر کا خیال یہ ہے کہ انہیں دوبارہ نہیں اٹھایا جائے گا تو کہہ دیجئے کہ میرے پروردگار کی قسم تمہیں دوبارہ زندہ کیا جائے گا اور پھر بتایا جائے گا کہ تم نے کیا کیا, کیا ہے اور یہ کام خدا کے لئے بہت آسان ہے (۸) لہذا خدا اور رسول اور اس نور پر ایمان لے

وَرَسُولِهِ وَالنُّورِ الَّذِي أَنْزَلْنَا وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ( ۸ ) يَوْمَ يَجْمَعُکُمْ لِيَوْمِ الْجَمْعِ ذٰلِکَ يَوْمُ التَّغَابُنِ وَمَنْ يُؤْمِنْ بِاللَّهِ

آؤ جسے ہم نے نازل کیا ہے کہ اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے (۹) وہ قیامت کے دن تم سب کو جمع کرے گا اور وہی ہارجیت کا دن ہوگا اور جو اللہ پر ایمان رکھے گا

وَيَعْمَلْ صَالِحاً يُکَفِّرْعَنْهُ سَيِّئَاتِهِ وَيُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُخَالِدِينَ فِيهَا أَبَداً ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ‌( ۹ )

اور نیک اعمال کرے گا خدا اس کی برائیوں کو دور کردے گا اور اسے ان باغات میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی وہ ان ہی میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے اور یہی سب سے بڑی کامیابی ہے

۵۵۷

وَ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا أُولٰئِکَ أَصْحَابُ النَّارِ خَالِدِينَ فِيهَا وَ بِئْسَ الْمَصِيرُ( ۱۰ ) مَا أَصَابَ مِنْ

(۱۰) اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور ہماری آیات کو جھٹلایا وہ اصحاب جہنّم ہیں اور وہیں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور یہ ان کا بدترین انجام ہے

(۱۱) کوئی مصیبت نازل نہیں

مُصِيبَةٍ إِلاَّ بِإِذْنِ اللَّهِ وَ مَنْ يُؤْمِنْ بِاللَّهِ يَهْدِ قَلْبَهُ وَ اللَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۱۱ ) وَ أَطِيعُوا اللَّهَ وَ أَطِيعُوا الرَّسُولَ

ہوتی ہے مگر خدا کی اجازت سے اور جو صاحبِ ایمان ہوتا ہے خدا اس کے دل کی ہدایت کردیتا ہے اور خدا ہر شے کا خوب جاننے والا ہے (۱۲) اور تم لوگ خدا کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو

فَإِنْ تَوَلَّيْتُمْ فَإِنَّمَا عَلَى رَسُولِنَا الْبَلاَغُ الْمُبِينُ‌( ۱۲ ) اللَّهُ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ وَ عَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُونَ‌( ۱۳ ) يَا

پھر اگر انحراف کرو گے تو رسول کی ذمہ داری واضح طور پر پیغام پہچادینے کے علاوہ کچھ نہیں ہے (۱۳) اللہ ہی وہ ہے جس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے اور تمام صاحبانِ ایمان کو اسی پر بھروسہ کرنا چاہئے (۱۴) ایمان والو

أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ مِنْ أَزْوَاجِکُمْ وَ أَوْلاَدِکُمْ عَدُوّاً لَکُمْ فَاحْذَرُوهُمْ وَ إِنْ تَعْفُوا وَ تَصْفَحُوا وَ تَغْفِرُوا فَإِنَّ اللَّهَ

- تمہا---ری بیویوں اور تمہاری اولاد میں سے بعض تمہارے دشمن ہیں لہذا ان سے ہوشیار رہو اور اگر انہیں معاف کردو اور ان سے درگزر کرو اور انہیں بخش دو تو اللہ بھی

غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱۴ ) إِنَّمَا أَمْوَالُکُمْ وَ أَوْلاَدُکُمْ فِتْنَةٌ وَ اللَّهُ عِنْدَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ‌( ۱۵ ) فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَ اسْمَعُوا

بہت بخشنے والا اور مہربان ہے (۱۵) تمہارے اموال اور تمہاری اولاد تمہارے لئے صرف امتحان کا ذریعہ ہیں اور اجر عظیم صرف اللہ کے پاس ہے (۱۶) لہذا جہاں تک ممکن ہو اللہ سے ڈرو اور اس کی بات سنو

وَ أَطِيعُوا وَ أَنْفِقُوا خَيْراً لِأَنْفُسِکُمْ وَ مَنْ يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ فَأُولٰئِکَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ‌( ۱۶ ) إِنْ تُقْرِضُوا اللَّهَ قَرْضاً

اور اطاعت کرو اور راہ خدا میں خرچ کرو کہ اس میں تمہارے لئے خیر ہے اور جو اپنے ہی نفس کے بخل سے محفوظ ہوجائے وہی لوگ فلاح اور نجات پانے والے ہیں (۱۷) اگر تم اللہ کو قرض حسنہ دو گے

حَسَناً يُضَاعِفْهُ لَکُمْ وَ يَغْفِرْ لَکُمْ وَ اللَّهُ شَکُورٌ حَلِيمٌ‌( ۱۷ ) عَالِمُ الْغَيْبِ وَ الشَّهَادَةِ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۱۸ )

تو وہ اسے دوگنا بنادے گا اور تمہیں معاف بھی کردے گا کہ وہ بڑا قدر داں اور برداشت کرنے والا ہے (۱۸) وہ حاضر و غائب کا جاننے والا اور صاحب عزت و حکمت ہے

۵۵۸

( سورة الطلاق)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَطَلِّقُوهُنَّ لِعِدَّتِهِنَّ وَ أَحْصُوا الْعِدَّةَ وَ اتَّقُوا اللَّهَ رَبَّکُمْ لاَ تُخْرِجُوهُنَّ مِنْ بُيُوتِهِنَّ وَ

(۱) اے پیغمبر ! جب تم لوگ عورتوں کو طلاق دو تو انہیں عدت کے حساب سے طلاق دو اور پھر عدت کا حساب رکھو اور اللہ سے ڈرتے رہو کہ وہ تمہارا پروردگار ہے اور خبردار انہیں ان کے گھروں سے مت نکالنا اور

لاَ يَخْرُجْنَ إِلاَّ أَنْ يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُبَيِّنَةٍ وَ تِلْکَ حُدُودُ اللَّهِ وَ مَنْ يَتَعَدَّ حُدُودَ اللَّهِ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهُ لاَ تَدْرِي

نہ وہ خود نکلیں جب تک کوئی کِھلا ہوا گناہ نہ کریں - یہ خدائی حدود ہیں اور جو خدائی حدود سے تجاوز کرے گا اس نے اپنے ہی نفس پر ظلم کیا ہے

لَعَلَّ اللَّهَ يُحْدِثُ بَعْدَ ذٰلِکَ أَمْراً( ۱ ) فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَأَمْسِکُوهُنَّ بِمَعْرُوفٍ أَوْ فَارِقُوهُنَّ بِمَعْرُوفٍ وَ أَشْهِدُوا

تمہیں نہیں معلوم کہ شاید خدا اس کے بعد کوئی نئی بات ایجاد کردے (۲) پھر جب وہ اپنی مدت کو پورا کرلیں تو انہیں نیکی کے ساتھ روک لو یا نیکی ہی کے ساتھ رخصت کردو اور طلاق کے لئے اپنے میں سے

ذَوَيْ عَدْلٍ مِنْکُمْ وَ أَقِيمُوا الشَّهَادَةَ لِلَّهِ ذٰلِکُمْ يُوعَظُ بِهِ مَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ وَ مَنْ يَتَّقِ اللَّهَ

دو عادل افراد کو گواہ بناؤ اور گواہی کو صرف خدا کے لئے قائم کرو نصیحت ان لوگوں کو کی جارہی ہے جو خدا اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہیں اور جو بھی اللہ سے ڈرتا ہے

يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجاً( ۲ ) وَ يَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لاَ يَحْتَسِبُ وَ مَنْ يَتَوَکَّلْ عَلَى اللَّهِ فَهُوَ حَسْبُهُ إِنَّ اللَّهَ بَالِغُ أَمْرِهِ قَدْ

اللہ اس کے لئے نجات کی راہ پیدا کردیتا ہے (۳) اور اسے ایسی جگہ سے رزق دیتا ہے جس کا خیال بھی نہیں ہوتا ہے اور جو خدا پر بھروسہ کرے گا خدا اس کے لئے کافی ہے

جَعَلَ اللَّهُ لِکُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدْراً( ۳ ) وَ اللاَّئِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِنْ نِسَائِکُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلاَثَةُ أَشْهُرٍ وَ

بیشک خدا اپنے حکم کا پہنچانے والا ہے اس نے ہر شے کے لئے ایک مقدار معین کردی ہے (۴) اور تمہاری عورتوں میں جو حیض سے مایوس ہوچکی ہیں اگر ان کے یائسہ ہونے میں شک ہو تو ان کا عدہ تین مہینے ہے اور

اللاَّئِي لَمْ يَحِضْنَ وَ أُولاَتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ وَ مَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْراً( ۴ ) ذٰلِکَ

اسی طرح وہ عورتیں جن کے یہاں حیض نہیں آتا ہے اور حاملہ عورتوں کا عدہ وضع حمل تک ہے اور جو خدا سے ڈرتا ہے خدا اس کے امر میں آسانی پیدا کردیتا ہے (۵) یہ حکم

أَمْرُ اللَّهِ أَنْزَلَهُ إِلَيْکُمْ وَ مَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يُکَفِّرْ عَنْهُ سَيِّئَاتِهِ وَ يُعْظِمْ لَهُ أَجْراً( ۵ )

خدا ہے جسے تمہاری طرف اس نے نازل کیا ہے اور جو خدا سے ڈرتا ہے خدا اس کی برائیوں کو دور کردیتا ہے اور اس کے اجر میں اضافہ کردیتا ہے

۵۵۹

أَسْکِنُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ سَکَنْتُمْ مِنْ وُجْدِکُمْ وَ لاَ تُضَارُّوهُنَّ لِتُضَيِّقُوا عَلَيْهِنَّ وَ إِنْ کُنَّ أُولاَتِ حَمْلٍ فَأَنْفِقُوا

(۶) اور ان مطلقات کو سکونت دو جیسی طاقت تم رکھتے ہو اور انہیں اذیت مت دو کہ اس طرح ان پر تنگی کرو اور اگر حاملہ ہوں تو ان پر اس وقت تک انفاق کرو جب تک

عَلَيْهِنَّ حَتَّى يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ فَإِنْ أَرْضَعْنَ لَکُمْ فَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ وَ أْتَمِرُوا بَيْنَکُمْ بِمَعْرُوفٍ وَ إِنْ تَعَاسَرْتُمْ فَسَتُرْضِعُ

وضع حمل نہ ہوجائے پھر اگر وہ تمہارے بچوں کو دودھ پلائیں تو انہیں ان کی اجرت دو اور اسے آپس میں نیکی کے ساتھ طے کرو اور اگر آپس میں کشاکش ہوجائے تو

لَهُ أُخْرَى‌( ۶ ) لِيُنْفِقْ ذُو سَعَةٍ مِنْ سَعَتِهِ وَ مَنْ قُدِرَ عَلَيْهِ رِزْقُهُ فَلْيُنْفِقْ مِمَّا آتَاهُ اللَّهُ لاَ يُکَلِّفُ اللَّهُ نَفْساً إِلاَّ مَا

دوسری عورت کو دودھ پلانے کا موقع دو (۷) صاحبِ وسعت کو چاہئے کہ اپنی وسعت کے مطابق خرچ کرے اور جس کے رزق میں تنگی ہے وہ اسی میں سے خرچ کرے جو خدا نے اسے دیا ہے کہ خدا کسی نفس کو اس سے زیادہ تکلیف

آتَاهَا سَيَجْعَلُ اللَّهُ بَعْدَ عُسْرٍ يُسْراً( ۷ ) وَ کَأَيِّنْ مِنْ قَرْيَةٍ عَتَتْ عَنْ أَمْرِ رَبِّهَا وَ رُسُلِهِ فَحَاسَبْنَاهَا حِسَاباً

نہیں دیتا ہے جتنا اسے عطا کیا گیا ہے عنقریب خدا تنگی کے بعد وسعت عطا کردے گا (۸) اور کتنی ہی بستیاں ہیں جنہوں نے حکم خدا و رسول کی نافرمانی کی تو ہم نے

شَدِيداً وَ عَذَّبْنَاهَا عَذَاباً نُکْراً( ۸ ) فَذَاقَتْ وَبَالَ أَمْرِهَا وَ کَانَ عَاقِبَةُ أَمْرِهَا خُسْراً( ۹ ) أَعَدَّ اللَّهُ لَهُمْ عَذَاباً

ان کا شدید محاسبہ کرلیا اور انہیں بدترین عذاب میں متبلا کردیا (۹) پھر انہوں نے اپنے کام کے وبال کا مزہ چکھ لیا اور آخری انجام خسارہ ہی قرار پایا

(۱۰) اللہ نے ان کے لئے شدید قسم کا عذاب

شَدِيداً فَاتَّقُوا اللَّهَ يَا أُولِي الْأَلْبَابِ الَّذِينَ آمَنُوا قَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ إِلَيْکُمْ ذِکْراً( ۱۰ ) رَسُولاً يَتْلُو عَلَيْکُمْ آيَاتِ اللَّهِ

مہیّا کر رکھا ہے لہذا ایمان والو اور عقل والو اللہ سے ڈرو کہ اس نے تمہاری طرف اپنے ذکر کو نازل کیا ہے (۱۱) وہ رسول جو اللہ کی واضح آیات کی تلاوت کرتا ہے

مُبَيِّنَاتٍ لِيُخْرِجَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ وَ مَنْ يُؤْمِنْ بِاللَّهِ وَ يَعْمَلْ صَالِحاً يُدْخِلْهُ

کہ ایمان اور نیک عمل کرنے والوں کو تاریکیوں سے نکال کر نور کی طرف لے آئے اور جو خدا پر ایمان رکھے گا اور نیک عمل کرے گا خدا اسے ان جنتوں میں داخل کرے گا

جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَداً قَدْأَحْسَنَ اللَّهُ لَهُ رِزْقاً( ۱۱ ) اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ وَمِنَ

جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی وہ ان ہی میں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور اللہ نے انہیں یہ بہترین رزق عطا کیا ہے (۱۲) اللہ ہی وہ ہے جس نے ساتوں

الْأَرْضِ مِثْلَهُنَّ يَتَنَزَّلُ الْأَمْرُبَيْنَهُنَّ لِتَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ وَأَنَّ اللَّهَ قَدْ أَحَاطَ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عِلْماً( ۱۲ )

آسمانوں کو پیدا کیا ہے اور زمینوں میں بھی ویسی ہی زمینیں بنائی ہیں اس کے احکام ان کے درمیان نازل ہوتے رہتے ہیں تاکہ تمہیں یہ معلوم رہے کہ وہ ہر شے پر قادر ہے اور اس کا علم تمام اشیائ کو محیط ہے

۵۶۰

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609