قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 142481
ڈاؤنلوڈ: 5907

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 142481 / ڈاؤنلوڈ: 5907
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

وَکَمْ أَهْلَکْنَا قَبْلَهُمْ مِنْ قَرْنٍ هُمْ أَشَدُّ مِنْهُمْ بَطْشاً فَنَقَّبُوا فِي الْبِلاَدِ هَلْ مِنْ مَحِيصٍ‌( ۳۶ ) إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَذِکْرَى لِمَنْ

(۳۶) اور ان سے پہلے ہم نے کتنی ہی قوموں کو ہلاک کردیا ہے جو ان سے کہیں زیادہ طاقتور تھیں تو انہوں نے تمام شہروں کو چھان مارا تھا لیکن موت سے چھٹکارا کہاں ہے (۳۷) اس واقعہ میں نصیحت کا سامان موجود ہے اس انسان کے لئے

کَانَ لَهُ قَلْبٌ أَوْأَلْقَى السَّمْعَ وَهُوَشَهِيدٌ( ۳۷ ) وَلَقَدْ خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ وَ مَا مَسَّنَا

جس کے پاس دل ہو یا جو حضور قلب کے ساتھ بات سنتا ہو (۳۸) اور ہم نے آسمان و زمین اور ان کے درمیان کی مخلوقات کو چھ دن میں پیدا کیا ہے اور ہمیں اس سلسلہ میں کوئی تھکن

مِنْ لُغُوبٍ‌( ۳۸ ) فَاصْبِرْعَلَى مَايَقُولُونَ وَسَبِّحْ بِحَمْدِرَبِّکَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوبِ‌( ۳۹ ) وَمِنَ اللَّيْلِ فَسَبِّحْهُ

چھو بھی نہیں سکی ہے (۳۹) لہٰذا آپ ان کی باتوں پر صبر کریں اور طلوع آفتاب سے پہلے اور غروب آفتاب سے پہلے اپنے رب کی تسبیح کیا کریں (۴۰) اور رات کے ایک حصہ میں بھی اس کی تسبیح کریں اور سجدوں کے بعد بھی

وَأَدْبَارَ السُّجُودِ( ۴۰ ) وَاسْتَمِعْ يَوْمَ يُنَادِ الْمُنَادِ مِنْ مَکَانٍ قَرِيبٍ‌( ۴۱ ) يَوْمَ يَسْمَعُونَ الصَّيْحَةَ بِالْحَقِّ ذٰلِکَ يَوْمُ

اس کی تسبیح کیا کریں (۴۱) اور اس دن کو غور سے سنو جس دن قدرت کا منادی اسرافیل قریب ہی کی جگہ سے آواز دے گا (۴۲) جس دن صدائے آسمان کو سب بخوبی سن لیں گے اور وہی دن قبروں سے

الْخُرُوجِ‌( ۴۲ ) إِنَّا نَحْنُ نُحْيِي وَنُمِيتُ وَإِلَيْنَاالْمَصِيرُ( ۴۳ ) يَوْمَ تَشَقَّقُ الْأَرْضُ عَنْهُمْ سِرَاعاًذٰلِکَ حَشْرٌ عَلَيْنَايَسِيرٌ( ۴۴ )

نکلنے کا دن ہے (۴۳) بیشک ہم ہی موت و حیات دینے والے ہیں اور ہماری ہی طرف سب کی بازگشت ہے (۴۴) اسی دن زمین ان لوگوں کی طرف سے شق ہوجائے گی اور یہ تیزی سے نکل کھڑے ہوں گے کہ یہ حشر ہمارے لئے بہت آسان ہے

نَحْنُ أَعْلَمُ بِمَا يَقُولُونَ وَ مَا أَنْتَ عَلَيْهِمْ بِجَبَّارٍ فَذَکِّرْ بِالْقُرْآنِ مَنْ يَخَافُ وَعِيدِ( ۴۵ )

(۴۵) ہمیں خوب معلوم ہے کہ یہ لوگ کیا کررہے ہیں اور آپ ان پر جبر کرنے والے نہیں ہیں آپ قرآن کے ذریعہ ان لوگوں کو نصیحت کرتے رہیں جو عذاب سے ڈرنے والے ہیں

( سورة الذاريات)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

وَ الذَّارِيَاتِ ذَرْواً( ۱ ) فَالْحَامِلاَتِ وِقْراً( ۲ ) فَالْجَارِيَاتِ يُسْراً( ۳ ) فَالْمُقَسِّمَاتِ أَمْراً( ۴ ) إِنَّمَا تُوعَدُونَ

(۱) ان ہواؤں کی قسم جو بادلوں کو منتشر کرنے والی ہیں (۲) بھر بادل کا بوجھ اٹھانے والی ہیں (۳) پھر دھیرے دھیرے چلنے والی ہیں (۴) پھر ایک امر کی تقسیم کرنے والی ہیں (۵) تم سے جس بات کا وعدہ کیا گیا ہے

لَصَادِقٌ‌( ۵ ) وَ إِنَّ الدِّينَ لَوَاقِعٌ‌( ۶ )

وہ سچی ہے (۶) اور جزا و سزا بہرحال واقع ہونے والی ہے

۵۲۱

وَالسَّمَاءِذَاتِ الْحُبُکِ‌( ۷ ) إِنَّکُمْ لَفِي قَوْلٍ مُخْتَلِفٍ‌( ۸ ) يُؤْفَکُ عَنْهُ مَنْ أُفِکَ‌( ۹ ) قُتِلَ الْخَرَّاصُونَ‌( ۱۰ ) الَّذِينَ هُمْ فِي

(۷) اور مختلف راستوں والے آسمان کی قسم (۸) کہ تم لوگ مختلف باتوں میں پڑے ہوئے ہو (۹) حق سے وہی گمراہ کیا جاسکتا ہے جو بہکایا جاچکا ہے (۱۰) بیشک اٹکل پچو لگانے والے مارے جائیں گے (۱۱) جو اپنی غفلت میں

غَمْرَةٍ سَاهُونَ‌( ۱۱ ) يَسْأَلُونَ أَيَّانَ يَوْمُ الدِّينِ‌( ۱۲ ) يَوْمَ هُمْ عَلَى النَّارِ يُفْتَنُونَ‌( ۱۳ ) ذُوقُوا فِتْنَتَکُمْ هٰذَاالَّذِي کُنْتُمْ بِهِ

بھولے پڑے ہوئے ہیں (۱۲) یہ پوچھتے ہیں کہ آخر قیامت کا دن کب آئے گا (۱۳) تو یہ وہی دن ہے جس دن انہیں جہّنم کی آگ پر تپایا جائے گا (۱۴) کہ اب اپنا عذاب چکھو اور یہی وہ عذاب ہے جس کی تم

تَسْتَعْجِلُونَ‌( ۱۴ ) إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ‌( ۱۵ ) آخِذِينَ مَاآتَاهُمْ رَبُّهُمْ إِنَّهُمْ کَانُوا قَبْلَ ذٰلِکَ مُحْسِنِينَ‌( ۱۶ )

جلدی مچائے ہوئے تھے (۱۵) بیشک متقی افراد باغات اور چشموں کے درمیان ہوں گے (۱۶) جو کچھ ان کا پروردگار عطا کرنے والا ہے اسے وصول کررہے ہوں گے کہ یہ لوگ پہلے سے نیک کردار تھے

کَانُوا قَلِيلاً مِنَ اللَّيْلِ مَا يَهْجَعُونَ‌( ۱۷ ) وَبِالْأَسْحَارِهُمْ يَسْتَغْفِرُونَ‌( ۱۸ ) وَ فِي أَمْوَالِهِمْ حَقٌّ لِلسَّائِلِ وَالْمَحْرُومِ‌( ۱۹ )

(۱۷) یہ رات کے وقت بہت کم سوتے تھے (۱۸) اور سحر کے وقت اللہ کی بارگاہ میں استغفار کیا کرتے تھے (۱۹) اور ان کے اموال میں مانگنے والے اور نہ مانگنے والے محروم افراد کے لئے ایک حق تھا

وَفِي الْأَرْضِ آيَاتٌ لِلْمُوقِنِينَ‌( ۲۰ ) وَفِي أَنْفُسِکُمْ أَ فَلاَ تُبْصِرُونَ‌( ۲۱ ) وَ فِي السَّمَاءِ رِزْقُکُمْ وَ مَا تُوعَدُونَ‌( ۲۲ )

(۲۰) اور زمین میں یقین کرنے والوں کے لئے بہت سی نشانیاں پائی جاتی ہیں (۲۱) اور خود تمہارے اندر بھی - کیا تم نہیں دیکھ رہے ہو (۲۲) اور آسمان میں تمہارا رزق ہے اور جن باتوں کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے سب کچھ موجود ہے

فَوَرَبِّ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ إِنَّهُ لَحَقٌّ مِثْلَ مَا أَنَّکُمْ تَنْطِقُونَ‌( ۲۳ ) هَلْ أَتَاکَ حَدِيثُ ضَيْفِ إِبْرَاهِيمَ الْمُکْرَمِينَ‌( ۲۴ )

(۲۳) آسمان و زمین کے مالک کی قسم یہ قرآن بالکل برحق ہے جس طرح تم خود باتیں کررہے ہو (۲۴) کیا تمہارے پاس ابراہیم علیہ السّلام کے محترم مہمانوں کا ذکر پہنچا ہے

إِذْ دَخَلُوا عَلَيْهِ فَقَالُوا سَلاَماً قَالَ سَلاَمٌ قَوْمٌ مُنْکَرُونَ‌( ۲۵ ) فَرَاغَ إِلَى أَهْلِهِ فَجَاءَ بِعِجْلٍ سَمِينٍ‌( ۲۶ ) فَقَرَّبَهُ إِلَيْهِمْ قَالَ

(۲۵) جب وہ ان کے پاس وارد ہوئے اور سلام کیا تو ابراہیم علیہ السّلام نے جواب سلام دیتے ہوئے کہا کہ تم تو انجانی قوم معلوم ہوتے ہو (۲۶) پھر اپنے گھر جاکر ایک موٹا تازہ بچھڑا تیار کرکے لے آئے (۲۷) پھر ان کی طرف بڑھادیا اور کہا کیا

أَلاَتَأْکُلُونَ‌( ۲۷ ) فَأَوْجَسَ مِنْهُمْ خِيفَةً قَالُوالاَتَخَفْ وَبَشَّرُوهُ بِغُلاَمٍ عَلِيمٍ‌( ۲۸ ) فَأَقْبَلَتِ امْرَأَتُهُ فِي صَرَّةٍ فَصَکَّتْ وَجْهَهَا

آپ لوگ نہیں کھاتے ہیں (۲۸) پھر اپنے نفس میں خوف کا احساس کیا تو ان لوگوں نے کہا کہ آپ ڈریں نہیں اور پھر انہیں ایک دانشمند فرزند کی بشارت دیدی (۲۹) یہ سن کر ان کی زوجہ شور مچاتی ہوئی آئیں اور انہوں نے منہ پیٹ لیا

وَ قَالَتْ عَجُوزٌ عَقِيمٌ‌( ۲۹ ) قَالُوا کَذٰلِکِ قَالَ رَبُّکِ إِنَّهُ هُوَ الْحَکِيمُ الْعَلِيمُ‌( ۳۰ )

کہ میں بڑھیا بانجھ (یہ کیا بات ہے (۳۰) ان لوگوں نے کہا یہ ایسا ہی ہوگا یہ تمہارے پروردگار کا ارشاد ہے وہ بڑی حکمت والا اور ہر چیز کا جاننے والا ہے

۵۲۲

قَالَ فَمَاخَطْبُکُمْ أَيُّهَاالْمُرْسَلُونَ‌( ۳۱ ) قَالُواإِنَّاأُرْسِلْنَا إِلَى قَوْمٍ مُجْرِمِينَ‌( ۳۲ ) لِنُرْسِلَ عَلَيْهِمْ حِجَارَةًمِنْ طِينٍ‌( ۳۳ ) مُسَوَّمَةً

(۳۱) ابراہیم علیہ السّلام نے کہا کہ اے فرشتو تمہیں کیا مہم درپیش ہے (۳۲) انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک مجرم قوم کی طرف بھیجا گیا ہے (۳۳) تاکہ ان کے اوپر مٹی کے کھرنجے دار پتھر برسائیں (۳۴) جن پر

عِنْدَرَبِّکَ لِلْمُسْرِفِينَ‌( ۳۴ ) فَأَخْرَجْنَامَنْ کَانَ فِيهَامِنَ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۳۵ ) فَمَاوَجَدْنَافِيهَاغَيْرَ بَيْتٍ مِنَ الْمُسْلِمِينَ‌( ۳۶ )

پروردگار کی طرف سے حد سے گزر جانے والوں کے لئے نشانی لگی ہوئی ہے (۳۵) پھر ہم نے اس بستی کے تمام مومنین کو باہر نکال لیا (۳۶) اور وہاں مسلمانوں کے ایک گھر کے علاوہ کسی کو پایا بھی نہیں

وَتَرَکْنَافِيهَا آيَةً لِلَّذِينَ يَخَافُونَ الْعَذَابَ الْأَلِيمَ‌( ۳۷ ) وَفِي مُوسَى إِذْأَرْسَلْنَاهُ إِلَى فِرْعَوْنَ بِسُلْطَانٍ مُبِينٍ‌( ۳۸ ) فَتَوَلَّى بِرُکْنِهِ

(۳۷) اور وہاں ان لوگوں کے لئے ایک نشانی بھی چھوڑ دی جو دردناک عذاب سے ڈرنے والے ہیں (۳۸) اور موسٰی علیہ السّلام کے واقعہ میں بھی ہماری نشانیاں ہیں جب ہم نے ان کو فرعون کی طرف کھلی ہوئی دلیل دے کر بھیجا (۳۹) تو اس نے لشکر کے دِم پر منہ موڑ لیا

وَقَالَ سَاحِرٌأَوْمَجْنُونٌ‌( ۳۹ ) فَأَخَذْنَاهُ وَجُنُودَهُ فَنَبَذْنَاهُمْ فِي الْيَمِّ وَهُوَمُلِيمٌ‌( ۴۰ ) وَفِي عَادٍإِذْأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ الرِّيحَ الْعَقِيمَ‌( ۴۱ )

اور کہا کہ یہ جادوگر یا دیوانہ ہے (۴۰) تو ہم نے اسے اور اس کی فوج کو گرفت میں لے کر دریا میں ڈال دیا اور وہ قابل ملامت تھا ہی (۴۱) اور قوم عاد میں بھی ایک نشانی ہے جب ہم نے ان کی طرف بانجھ ہوا کو چلا

مَاتَذَرُ مِنْ شَيْ‌ءٍ أَتَتْ عَلَيْهِ إِلاَّ جَعَلَتْهُ کَالرَّمِيمِ‌( ۴۲ ) وَفِي ثَمُودَ إِذْ قِيلَ لَهُمْ تَمَتَّعُوا حَتَّى حِينٍ‌( ۴۳ ) فَعَتَوْا عَنْ أَمْرِ رَبِّهِمْ

دیا (۴۲) کہ جس چیز کے پاس سے گزر جاتی تھی اسے بوسیدہ ہڈی کی طرح ریزہ ریزہ کردیتی تھی (۴۳) اور قوم ثمود میں بھی ایک نشانی ہے جب ان سے کہا گیا کہ تھوڑے دنوں مزے کرلو (۴۴) تو ان لوگوں نے حکم خدا کی نافرمانی کی تو انہیں

فَأَخَذَتْهُمُ الصَّاعِقَةُوَهُمْ يَنْظُرُونَ‌( ۴۴ ) فَمَا اسْتَطَاعُوامِنْ قِيَامٍ وَمَاکَانُوا مُنْتَصِرِينَ‌( ۴۵ ) وَقَوْمَ نُوحٍ مِنْ قَبْلُ إِنَّهُمْ کَانُوا

بجلی نے اپنی گرفت میں لے لیا اور وہ دیکھتے ہی رہ گئے (۴۵) پھر نہ وہ اٹھنے کے قابل تھے اور نہ مدد طلب کرنے کے لائق تھے (۴۶) اور ان سے پہلے قوم نوح تھی کہ وہ تو سب

قَوْماًفَاسِقِينَ‌( ۴۶ ) وَ السَّمَاءَ بَنَيْنَاهَا بِأَيْدٍ وَ إِنَّا لَمُوسِعُونَ‌( ۴۷ ) وَ الْأَرْضَ فَرَشْنَاهَا فَنِعْمَ الْمَاهِدُونَ‌( ۴۸ )

ہی فاسق اور بدکار تھے (۴۷) اور آسمان کو ہم نے اپنی طاقت سے بنایا ہے اور ہم ہی اسے وسعت دینے والے ہیں (۴۸) اور زمین کو ہم نے فرش کیا ہے تو ہم بہترین ہموار کرنے والے ہیں (۴۹)

وَ مِنْ کُلِّ شَيْ‌ءٍ خَلَقْنَا زَوْجَيْنِ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُونَ‌( ۴۹ ) فَفِرُّوا إِلَى اللَّهِ إِنِّي لَکُمْ مِنْهُ نَذِيرٌ مُبِينٌ‌( ۵۰ )

اور ہر شے میں سے ہم نے جوڑا بنایا ہے کہ شاید تم نصیحت حاصل کرسکو (۵۰) لہذا اب خدا کی طرف دوڑ پڑو کہ میں کھلا ہوا ڈرانے والا ہوں

وَ لاَ تَجْعَلُوا مَعَ اللَّهِ إِلٰهاً آخَرَ إِنِّي لَکُمْ مِنْهُ نَذِيرٌ مُبِينٌ‌( ۵۱ )

(۵۱) اور خبردار اس کے ساتھ کسی دوسرے کو خدا نہ بنانا کہ میں تمہارے لئے واضح طور پر ڈرانے والا ہوں

۵۲۳

کَذٰلِکَ مَا أَتَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ مِنْ رَسُولٍ إِلاَّ قَالُوا سَاحِرٌ أَوْمَجْنُونٌ‌( ۵۲ ) أَتَوَاصَوْا بِهِ بَلْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُونَ‌( ۵۳ )

(۵۲) اسی طرح ان سے پہلے کسی قوم کے پاس کوئی رسول نہیں آیا مگر یہ کہ ان لوگوں نے یہ کہہ دیا کہ یہ جادوگر ہے یا دیوانہ (۵۳) کیا انہوں نے ایک دوسرے کو اسی بات کی وصیت کی ہے - نہیں بلکہ یہ سب کے سب سرکش ہیں

فَتَوَلَّ عَنْهُمْ فَمَا أَنْتَ بِمَلُومٍ‌( ۵۴ ) وَ ذَکِّرْ فَإِنَّ الذِّکْرَى تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۵۵ ) وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْإِنْسَ إِلاَّ

(۵۴) لہٰذا آپ ان سے منہ موڑ لیں پھر آپ پر کوئی الزام نہیں ہے (۵۵) اور یاد دہانی بہرحال کراتے رہے کہ یاد دہانی صاحبانِ ایمان کے حق میں مفید ہوتی ہے (۵۶) اور میں نے جنات اور انسانوں کو صرف اپنی

لِيَعْبُدُونِ‌( ۵۶ ) مَا أُرِيدُ مِنْهُمْ مِنْ رِزْقٍ وَ مَا أُرِيدُ أَنْ يُطْعِمُونِ‌( ۵۷ ) إِنَّ اللَّهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ‌( ۵۸ ) فَإِنَّ

عبادت کے لئے پیدا کیا ہے (۵۷) میں ان سے نہ رزق کا طلبگار ہوں اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ یہ مجھے کچھ کھلائیں (۵۸) بیشک رزق دینے والا, صاحبِ قوت اور زبردست صرف علیہ السّلام اللہ ہے (۵۹) پھر

لِلَّذِينَ ظَلَمُواذَنُوباً مِثْلَ ذَنُوبِ أَصْحَابِهِمْ فَلاَيَسْتَعْجِلُونِ‌( ۵۹ ) فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ کَفَرُوامِنْ يَوْمِهِمُ الَّذِي يُوعَدُونَ‌( ۶۰ )

ان ظالمین کے لئے بھی ویسے ہی نتائج ہیں جیسے ان کے اصحاب کے لئے تھے لہذا یہ جلدی نہ کریں (۶۰) پھر کفار کے لئے اس دن ویل اور عذاب ہے جس دن کا ان سے وعدہ کیا جارہا ہے

( سورة الطور)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

وَ الطُّورِ( ۱ ) وَ کِتَابٍ مَسْطُورٍ( ۲ ) فِي رَقٍّ مَنْشُورٍ( ۳ ) وَ الْبَيْتِ الْمَعْمُورِ( ۴ ) وَ السَّقْفِ الْمَرْفُوعِ‌( ۵ ) وَ

(۱) طور کی قسم (۲) اور لکھی ہوئی کتاب کی قسم (۳) جو کشادہ اوراق میں ہے (۴) اور بیت معمور کی قسم (۵) اور بلند چھت (آسمان) کی قسم (۶) اور

الْبَحْرِ الْمَسْجُورِ( ۶ ) إِنَّ عَذَابَ رَبِّکَ لَوَاقِعٌ‌( ۷ ) مَا لَهُ مِنْ دَافِعٍ‌( ۸ ) يَوْمَ تَمُورُ السَّمَاءُ مَوْراً( ۹ ) وَ تَسِيرُ

بھڑکتے ہوئے سمندر کی قسم (۷) یقینا تمہارے رب کا عذاب واقع ہونے والا ہے (۸) اور اس کا کوئی دفع کرنے والا نہیں ہے (۹) جس دن آسمان باقاعدہ چکر کھانے لگیں گے (۱۰) اور پہاڑ باقاعدہ حرکت

الْجِبَالُ سَيْراً( ۱۰ ) فَوَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِلْمُکَذِّبِينَ‌( ۱۱ ) الَّذِينَ هُمْ فِي خَوْضٍ يَلْعَبُونَ‌( ۱۲ ) يَوْمَ يُدَعُّونَ إِلَى نَارِ

میں آجائیں گے (۱۱) پھر جھٹلانے والوں کے لئے عذاب اور بربادی ہی ہے (۱۲) جو محلات میں پڑے کھیل تماشہ کررہے ہیں (۱۳) جس دن انہیں

جَهَنَّمَ دَعّاً( ۱۳ ) هٰذِهِ النَّارُ الَّتِي کُنْتُمْ بِهَا تُکَذِّبُونَ‌( ۱۴ )

بھرپور طریقہ سے جہّنم میں ڈھکیل دیا جائے گا (۱۴) یہی وہ جہّنم کی آگ ہے جس کی تم تکذیب کیا کرتے تھے

۵۲۴

أَ فَسِحْرٌ هٰذَا أَمْ أَنْتُمْ لاَ تُبْصِرُونَ‌( ۱۵ ) اصْلَوْهَا فَاصْبِرُوا أَوْ لاَ تَصْبِرُوا سَوَاءٌ عَلَيْکُمْ إِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا کُنْتُمْ

(۱۵) آیا یہ جادو ہے یا تمہیں کچھ سجھائی نہیں دے رہا ہے (۱۶) اب اس میں چلے جاؤ پھر چاہے صبر کرو یا نہ کرو سب برابر ہے یہ تمہارے ان اعمال کی سزادی جارہی ہے جو تم

تَعْمَلُونَ‌( ۱۶ ) إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَ نَعِيمٍ‌( ۱۷ ) فَاکِهِينَ بِمَا آتَاهُمْ رَبُّهُمْ وَ وَقَاهُمْ رَبُّهُمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ‌( ۱۸ )

انجام دیا کرتے تھے (۱۷) بیشک صاحبانِ تقویٰ باغات اور نعمتوں کے درمیان رہیں گے (۱۸) جو خدا عنایت کرے گا اس میں خوش حال رہیں گے اور خدا انہیں جہّنم کے عذاب سے محفوظ رکھے گا

کُلُوا وَ اشْرَبُوا هَنِيئاً بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۱۹ ) مُتَّکِئِينَ عَلَى سُرُرٍ مَصْفُوفَةٍ وَ زَوَّجْنَاهُمْ بِحُورٍ عِينٍ‌( ۲۰ ) وَ

(۱۹) اب یہیں آرام سے کھاؤ پیو ان اعمال کی بنا پر جو تم نے انجام دئیے تھے (۲۰) وہ برابر سے بچھے ہوئے تختوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے اور ہم ان کا جوڑا کشادہ چشم حوروں کو قرار دیں گے (۲۱) اور

الَّذِينَ آمَنُوا وَ اتَّبَعَتْهُمْ ذُرِّيَّتُهُمْ بِإِيمَانٍ أَلْحَقْنَا بِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَ مَا أَلَتْنَاهُمْ مِنْ عَمَلِهِمْ مِنْ شَيْ‌ءٍ کُلُّ امْرِئٍ بِمَا

جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد نے بھی ایمان میں ان کا اتباع کیا تو ہم ان کی ذریت کو بھی ان ہی سے ملادیں گے اور کسی کے عمل میں سے ذرہ برابر بھی کم نہیں کریں گے کہ

کَسَبَ رَهِينٌ‌( ۲۱ ) وَ أَمْدَدْنَاهُمْ بِفَاکِهَةٍ وَ لَحْمٍ مِمَّا يَشْتَهُونَ‌( ۲۲ ) يَتَنَازَعُونَ فِيهَا کَأْساً لاَ لَغْوٌ فِيهَا وَ لاَ

ہر شخص اپنے اعمال کا گروی ہے (۲۲) اور ہم جس طرح کے میوے یا گوشت وہ چاہیں گے اس سے بڑھ کر ان کی امداد کریں گے (۲۳) وہ آپس میں جام شراب پر جھگڑا کریں گے لیکن وہاں کوئی لغویت

تَأْثِيمٌ‌( ۲۳ ) وَ يَطُوفُ عَلَيْهِمْ غِلْمَانٌ لَهُمْ کَأَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ مَکْنُونٌ‌( ۲۴ ) وَ أَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ يَتَسَاءَلُونَ‌( ۲۵ )

اور گناہ نہ ہوگا (۲۴) اور ان کے گرد وہ نوجوان لڑکے چکر لگاتے ہوں گے جو پوشیدہ اور محتاط موتیوں جیسے حسین و جمیل ہوں گے (۲۵) اور پھر ایک دوسرے کی طرف رخ کرکے سوال جواب کریں گے

قَالُوا إِنَّا کُنَّا قَبْلُ فِي أَهْلِنَا مُشْفِقِينَ‌( ۲۶ ) فَمَنَّ اللَّهُ عَلَيْنَا وَ وَقَانَا عَذَابَ السَّمُومِ‌( ۲۷ ) إِنَّا کُنَّا مِنْ قَبْلُ

(۲۶) کہیں گے کہ ہم تو اپنے گھر میں خدا سے بہت ڈرتے تھے (۲۷) تو خدا نے ہم پر یہ احسان کیا اور ہمیں جہّنم کی زہریلی ہوا سے بچالیا (۲۸) ہم اس سے پہلے بھی اسی سے

نَدْعُوهُ إِنَّهُ هُوَ الْبَرُّ الرَّحِيمُ‌( ۲۸ ) فَذَکِّرْ فَمَا أَنْتَ بِنِعْمَةِ رَبِّکَ بِکَاهِنٍ وَ لاَ مَجْنُونٍ‌( ۲۹ ) أَمْ يَقُولُونَ شَاعِرٌ

دعائیں کیا کرتے تھے کہ وہ یقینا وہ بڑا احسان کرنے والا اور مہربان ہے (۲۹) لہذا آپ لوگوں کو نصیحت کرتے رہیں - خدا کے فضل سے آپ نہ کاہن ہیں اور نہ مجنون (۳۰) کیا یہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ شاعر ہے

نَتَرَبَّصُ بِهِ رَيْبَ الْمَنُونِ‌( ۳۰ ) قُلْ تَرَبَّصُوا فَإِنِّي مَعَکُمْ مِنَ الْمُتَرَبِّصِينَ‌( ۳۱ )

اور ہم اس کے بارے میں حوادث زمانہ کا انتظار کررہے ہیں (۳۱) تو آپ کہہ دیجئے کہ بیشک تم انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں ہوں

۵۲۵

أَمْ تَأْمُرُهُمْ أَحْلاَمُهُمْ بِهٰذَا أَمْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُونَ‌( ۳۲ ) أَمْ يَقُولُونَ تَقَوَّلَهُ بَلْ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۳۳ ) فَلْيَأْتُوا بِحَدِيثٍ مِثْلِهِ

(۳۲) کیا ان کی عقلیں یہ باتیں بتاتی ہیں یا یہ واقعا سرکش قوم ہیں (۳۳) یا یہ کہتے ہیں کہ نبی نے قرآن گڑھ لیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ یہ ایمان لانے والے ا نہیں ہیں (۳۴) اگر یہ اپنی بات میں سچے ہیں تو یہ بھی

إِنْ کَانُوا صَادِقِينَ‌( ۳۴ ) أَمْ خُلِقُوا مِنْ غَيْرِ شَيْ‌ءٍ أَمْ هُمُ الْخَالِقُونَ‌( ۳۵ ) أَمْ خَلَقُوا السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ بَلْ لاَ

ایسا ہی کوئی کلام لے آئیں (۳۵) کیا یہ بغیر کسی چیز کے ازخود پیدا ہوگئے ہیں یا یہ خود ہی پیدا کرنے والے ہیں (۳۶) یا انہوں نے آسمان و زمین کو پیدا کردیا ہے - حقیقت یہ ہے کہ

يُوقِنُونَ‌( ۳۶ ) أَمْ عِنْدَهُمْ خَزَائِنُ رَبِّکَ أَمْ هُمُ الْمُسَيْطِرُونَ‌( ۳۷ ) أَمْ لَهُمْ سُلَّمٌ يَسْتَمِعُونَ فِيهِ فَلْيَأْتِ مُسْتَمِعُهُمْ

یہ یقین کرنے والے نہیں ہیں (۳۷) یا ان کے پاس پروردگار کے خزانے ہیں یہی لوگ حاکم ہیں (۳۸) یا ان کے پاس کوئی سیڑھی ہے جس کے ذریعہ آسمان کی باتیں سن لیا کرتے ہیں تو ان کا

بِسُلْطَانٍ مُبِينٍ‌( ۳۸ ) أَمْ لَهُ الْبَنَاتُ وَ لَکُمُ الْبَنُونَ‌( ۳۹ ) أَمْ تَسْأَلُهُمْ أَجْراً فَهُمْ مِنْ مَغْرَمٍ مُثْقَلُونَ‌( ۴۰ ) أَمْ

سننے والا کوئی واضح ثبوت لے آئے (۳۹) یا خدا کے لئے لڑکیاں ہیں اور تمہارے لئے لڑکے ہیں (۴۰) یا تم ان سے کوئی اجر رسالت مانگتے ہو کہ یہ اس کے بوجھ کے نیچے دبے جارہے ہیں (۴۱) یا

عِنْدَهُمُ الْغَيْبُ فَهُمْ يَکْتُبُونَ‌( ۴۱ ) أَمْ يُرِيدُونَ کَيْداً فَالَّذِينَ کَفَرُوا هُمُ الْمَکِيدُونَ‌( ۴۲ ) أَمْ لَهُمْ إِلٰهٌ غَيْرُ اللَّهِ

ان کے پاس غیب کا علم ہے کہ یہ اسے لکھ رہے ہیں (۴۲) یا یہ کوئی مکاری کرنا چاہتے ہیں تو یاد رکھو کہ کفار خود اپنی چال میں پھنس جانے والے ہیں

(۴۳) یا ان کے لئے خدا کے علاوہ کوئی دوسرا

سُبْحَانَ اللَّهِ عَمَّا يُشْرِکُونَ‌( ۴۳ ) وَ إِنْ يَرَوْا کِسْفاً مِنَ السَّمَاءِ سَاقِطاً يَقُولُوا سَحَابٌ مَرْکُومٌ‌( ۴۴ ) فَذَرْهُمْ

خدا ہے جب کہ خدا ان کے شرک سے پاک و پاکیزہ ہے (۴۴) اور یہ اگر آسمان کے ٹکڑوں کو گرتا ہوا بھی دیکھ لیں گے تو بھی کہیں گے یہ تو تہ بہ تہ بادل ہیں (۴۵) تو انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیجئے

حَتَّى يُلاَقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي فِيهِ يُصْعَقُونَ‌( ۴۵ ) يَوْمَ لاَ يُغْنِي عَنْهُمْ کَيْدُهُمْ شَيْئاً وَ لاَ هُمْ يُنْصَرُونَ‌( ۴۶ ) وَ إِنَّ

یہاں تک کہ وہ دن دیکھ لیں جس دن بیہوش ہوجائیں گے (۴۶) جس دن ان کی کوئی چال کام نہ آئے گی اور نہ کوئی مدد کرنے والا ہوگا (۴۷) اور جن

لِلَّذِينَ ظَلَمُوا عَذَاباً دُونَ ذٰلِکَ وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۴۷ ) وَ اصْبِرْ لِحُکْمِ رَبِّکَ فَإِنَّکَ بِأَعْيُنِنَا وَ سَبِّحْ

لوگوں نے ظلم کیا ہے ان کے لئے اس کے علاوہ بھی عذاب ہے لیکن ان کی اکثریت اس سے بے خبر ہے (۴۸) آپ اپنے پروردگار کے حکم کے لئے صبر کریں آپ ہماری نگاہ کے سامنے ہیں اور ہمیشہ قیام

بِحَمْدِ رَبِّکَ حِينَ تَقُومُ‌( ۴۸ ) وَ مِنَ اللَّيْلِ فَسَبِّحْهُ وَ إِدْبَارَ النُّجُومِ‌( ۴۹ )

کرتے وقت اپنے پروردگار کی تسبیح کرتے رہیں (۴۹) اور رات کے ایک حصّہ میں اور ستاروں کے غروب ہونے کے بعد بھی تسبیحِ پروردگار کرتے رہیں

۵۲۶

( سورة النجم)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

وَالنَّجْمِ إِذَاهَوَى‌( ۱ ) مَاضَلَّ صَاحِبُکُمْ وَمَا غَوَى‌( ۲ ) وَمَا يَنْطِقُ عَنِ الْهَوَى‌( ۳ ) إِنْ هُوَإِلاَّوَحْيٌ يُوحَى‌( ۴ ) عَلَّمَهُ شَدِيدُ

(۱) قسم ہے ستارہ کی جب وہ ٹوٹا (۲) تمہارا ساتھی نہ گمراہ ہوا ہے اور نہ بہکا (۳) اور وہ اپنی خواہش سے کلام بھی نہیں کرتا ہے (۴) اس کا کلام وہی وحی ہے جو مسلسل نازل ہوتی رہتی ہے (۵) اسے نہایت طاقت

الْقُوَى‌( ۵ ) ذُومِرَّةٍ فَاسْتَوَى‌( ۶ ) وَهُوَبِالْأُفُقِ الْأَعْلَى‌( ۷ ) ثُمَّ دَنَا فَتَدَلَّى‌( ۸ ) فَکَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْأَدْنَى‌( ۹ ) فَأَوْحَى إِلَى

والے نے تعلیم دی ہے (۶) وہ صاحبِ حسن و جمال جو سیدھا کھڑا ہوا (۷) جب کہ وہ بلند ترین افق پر تھا (۸) پھر وہ قریب ہوا اور آگے بڑھا (۹) یہاں تک کہ دو کمان یا اس سے کم کا فاصلہ رہ گیا (۱۰) پھر خدا نے اپنے بندہ کی

عَبْدِهِ مَا أَوْحَى‌( ۱۰ ) مَا کَذَبَ الْفُؤَادُ مَارَأَى‌( ۱۱ ) أَفَتُمَارُونَهُ عَلَى مَا يَرَى‌( ۱۲ ) وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَى‌( ۱۳ ) عِنْدَ

طرف جس راز کی بات چاہی وحی کردی (۱۱) دل نے اس بات کو جھٹلایا نہیں جس کو آنکھوں نے دیکھا (۱۲) کیا تم اس سے اس بات کے بارے میں جھگڑا کررہے ہو جو وہ دیکھ رہا ہے (۱۳) اور اس نے تو اسے ایک بار اور بھی دیکھا ہے (۱۴) سدرِ

سِدْرَةِ الْمُنْتَهَى‌( ۱۴ ) عِنْدَهَاجَنَّةُ الْمَأْوَى‌( ۱۵ ) إِذْيَغْشَى السِّدْرَةَ مَا يَغْشَى‌( ۱۶ ) مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَ مَا طَغَى‌( ۱۷ )

المنتہیٰ کے نزدیک (۱۵) جس کے پاس جنت الماویٰ بھی ہے (۱۶) جب سدرہ پر چھا رہا تھا جو کچھ کہ چھا رہا تھا (۱۷) اس وقت اس کی آنکھ نہ بہکی اور

لَقَدْ رَأَى مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْکُبْرَى‌( ۱۸ ) أفَرَأَيْتُمُ اللاَّتَ وَ الْعُزَّى‌( ۱۹ ) وَمَنَاةَ الثَّالِثَةَ الْأُخْرَى‌( ۲۰ ) أَ لَکُمُ الذَّکَرُ وَ لَهُ

نہ حد سے آگے بڑھی (۱۸) اس نے اپنے پروردگار کی بڑی بڑی نشانیان دیکھی ہیں (۱۹) کیا تم لوگوں نے لات اور عذٰی کو دیکھا ہے (۲۰) اور منات جو ان کا تیسرا ہے اسے بھی دیکھا ہے (۲۱) تو کیا تمہارے لئے لڑکے ہیں اور اس کے لئے

الْأُنْثَى‌( ۲۱ ) تِلْکَ إِذاًقِسْمَةٌضِيزَى‌( ۲۲ ) إِنْ هِيَ إِلاَّأَسْمَاءٌسَمَّيْتُمُوهَاأَنْتُمْ وَآبَاؤُکُمْ مَاأَنْزَلَ اللَّهُ بِهَامِنْ سُلْطَانٍ إِنْ يَتَّبِعُونَ

لڑکیاں ہیں (۲۲) یہ انتہائی ناانصافی کی تقسیم ہے (۲۳) یہ سب وہ نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے طے کرلئے ہیں خدا نے ان کے بارے میں کوئی دلیل نازل نہیں کی ہے - درحقیقت یہ لوگ صرف

إِلاَّالظَّنَّ وَمَاتَهْوَى الْأَنْفُسُ وَلَقَدْجَاءَهُمْ مِنْ رَبِّهِمُ الْهُدَى‌( ۲۳ ) أَمْ لِلْإِنْسَانِ مَاتَمَنَّى‌( ۲۴ ) فَلِلَّهِ الْآخِرَةُوَالْأُولَى‌( ۲۵ )

اپنے گمانوں کا اتباع کررہے ہیں اور جو کچھ ان کا دل چاہتا ہے اور یقینا ان کے پروردگار کی طرف سے ان کے پاس ہدایت آچکی ہے (۲۴) کیا انسان کو وہ سب مل سکتا ہے جس کی آرزو کرے (۲۵) بس اللہ ہی کے لئے دنیا اور آخرت سب کچھ ہے

وَ کَمْ مِنْ مَلَکٍ فِي السَّمَاوَاتِ لاَ تُغْنِي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئاً إِلاَّ مِنْ بَعْدِ أَنْ يَأْذَنَ اللَّهُ لِمَنْ يَشَاءُ وَ يَرْضَى‌( ۲۶ )

(۲۶) اور آسمانوں میں کتنے ہی فرشتے ہیں جن کی سفارش کسی کے کام نہیں آسکتی ہے جب تک خدا جس کے بارے میں چاہے اور اسے پسند کرے اجازت نہ دے دے

۵۲۷

إِنَّ الَّذِينَ لاَيُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ لَيُسَمُّونَ الْمَلاَئِکَةَ تَسْمِيَةَ الْأُنْثَى‌( ۲۷ ) وَمَالَهُمْ بِهِ مِنْ عِلْمٍ إِنْ يَتَّبِعُونَ إِلاَّالظَّنَّ وَإِنَّ

(۲۷) بیشک جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں وہ ملائکہ کے نام لڑکیوں جیسے رکھتے ہیں (۲۸) حالانکہ ان کے پاس اس سلسلہ میں کوئی علم نہیں ہے یہ صرف وہم و گمان کے پیچھے چلے جارہے ہیں

الظَّنَّ لاَيُغْنِي مِنَ الْحَقِّ شَيْئاً( ۲۸ ) فَأَعْرِضْ عَنْ مَنْ تَوَلَّى عَنْ ذِکْرِنَاوَلَمْ يُرِدْإِلاَّالْحَيَاةَالدُّنْيَا( ۲۹ ) ذٰلِکَ مَبْلَغُهُمْ مِنَ

اور گمان حق کے بارے میں کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتا ہے (۲۹) لہذا جو شخص بھی ہمارے ذکر سے منہ پھیرے اور زندگانی دنیا کے علاوہ کچھ نہ چاہے آپ بھی اس سے کنارہ کش ہوجائیں (۳۰) یہی ان کے علم کی انتہا ہے

الْعِلْمِ إِنَّ رَبَّکَ هُوَأَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِيلِهِ وَهُوَأَعْلَمُ بِمَنِ اهْتَدَى‌( ۳۰ ) وَلِلَّهِ مَافِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ لِيَجْزِيَ

اور بیشک آپ کا پروردگار خوب جانتا ہے کہ کون اس کے راستہ سے بہک گیا ہے اور کون ہدایت کے راستہ پر ہے (۳۱) اوراللہ ہی کے لئے زمین و آسمان کے کل اختیارات ہیں تاکہ

الَّذِينَ أَسَاءُوابِمَا عَمِلُواوَيَجْزِيَ الَّذِينَ أَحْسَنُوا بِالْحُسْنَى‌( ۳۱ ) الَّذِينَ يَجْتَنِبُونَ کَبَائِرَ الْإِثْمِ وَالْفَوَاحِشَ إِلاَّ اللَّمَمَ إِنَّ رَبَّکَ

وہ بدعمل افراد کو ان کے اعمال کی سزادے سکے اور نیک عمل کرنے والوں کو ان کے اعمال کا اچھا بدلہ دے سکے (۳۲) جو لوگ گناہانِ کبیرہ اور فحش باتوں سے پرہیز کرتے ہیں (گناہان صغیرہ کے علاوہ) بیشک آپ کا پروردگار

وَاسِعُ الْمَغْفِرَةِ هُوَ أَعْلَمُ بِکُمْ إِذْأَنْشَأَکُمْ مِنَ الْأَرْضِ وَإِذْ أَنْتُمْ أَجِنَّةٌ فِي بُطُونِ أُمَّهَاتِکُمْ فَلاَ تُزَکُّوا أَنْفُسَکُمْ هُوَ أَعْلَمُ

ان کے لئے بہت وسیع مغفرت والا ہے وہ اس وقت بھی تم سب کے حالات سے خوب واقف تھا جب اس نے تمہیں خاک سے پیدا کیا تھا اور اس وقت بھی جب تم ماں کے شکم میں جنین کی منزل میں تھے لہذا اپنے نفس کو زیادہ پاکیزہ قرار نہ دو

بِمَنِ اتَّقَى‌( ۳۲ ) أَ فَرَأَيْتَ الَّذِي تَوَلَّى‌( ۳۳ ) وَ أَعْطَى قَلِيلاً وَ أَکْدَى‌( ۳۴ ) أَ عِنْدَهُ عِلْمُ الْغَيْبِ فَهُوَ يَرَى‌( ۳۵ )

وہ متقی افراد کو خوب پہچانتا ہے (۳۳) کیا آپ نے اسے بھی دیکھا ہے جس نے منہ پھیر لیا (۳۴) اور تھوڑا سا راہ خدا میں دے کر بند کردیا (۳۵) کیا اس کے پاس علم غیب ہے جس کے ذریعے وہ دیکھ رہا ہے

أَمْ لَمْ يُنَبَّأْ بِمَا فِي صُحُفِ مُوسَى‌( ۳۶ ) وَإِبْرَاهِيمَ الَّذِي وَفَّى‌( ۳۷ ) أَلاَّ تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى‌( ۳۸ ) وَأَنْ لَيْسَ لِلْإِنْسَانِ

(۳۶) یا اسے اس بات کی خبر ہی نہیں ہے جو موسٰی علیہ السّلام کے صحیفوں میں تھی (۳۷) یا ابراہیم علیہ السّلام کے صحیفوں میں تھی جنہوں نے پورا پورا حق ادا کیا ہے (۳۸) کوئی شخص بھی دوسرے کا بوجھ اٹھانے والا نہیں ہے (۳۹) اور انسان کے لئے صرف اتنا ہی ہے

إِلاَّ مَا سَعَى‌( ۳۹ ) وَ أَنَّ سَعْيَهُ سَوْفَ يُرَى‌( ۴۰ ) ثُمَّ يُجْزَاهُ الْجَزَاءَ الْأَوْفَى‌( ۴۱ ) وَ أَنَّ إِلَى رَبِّکَ الْمُنْتَهَى‌( ۴۲ )

جتنی اس نے کوشش کی ہے (۴۰) اور اس کی کوشش عنقریب اس کے سامنے پیش کردی جائے گی (۴۱) اس کے بعد اسے پورا بدلہ دیا جائے گا (۴۲) اور بیشک سب کی آخری منزل پروردگار کی بارگاہ ہے

وَ أَنَّهُ هُوَ أَضْحَکَ وَ أَبْکَى‌( ۴۳ ) وَ أَنَّهُ هُوَ أَمَاتَ وَ أَحْيَا( ۴۴ )

(۴۳) اور یہ کہ اسی نے ہنسایا بھی ہے اور ----- فِلایا بھی ہے (۴۴) اور وہی موت و حیات کا دینے والا ہے

۵۲۸

وَ أَنَّهُ خَلَقَ الزَّوْجَيْنِ الذَّکَرَ وَ الْأُنْثَى‌( ۴۵ ) مِنْ نُطْفَةٍ إِذَا تُمْنَى‌( ۴۶ ) وَ أَنَّ عَلَيْهِ النَّشْأَةَ الْأُخْرَى‌( ۴۷ ) وَ أَنَّهُ

(۴۵) اور اسی نے نر اور مادہ کا جوڑا پیدا کیا ہے (۴۶) اس نطفہ سے جو رحم میں ڈالا جاتا ہے (۴۷) اور اسی کے ذمہ دوسری زندگی بھی ہے (۴۸) اور

هُوَ أَغْنَى وَ أَقْنَى‌( ۴۸ ) وَ أَنَّهُ هُوَ رَبُّ الشِّعْرَى‌( ۴۹ ) وَ أَنَّهُ أَهْلَکَ عَاداً الْأُولَى‌( ۵۰ ) وَ ثَمُودَ فَمَا أَبْقَى‌( ۵۱ )

اسی نے مالدار بنایا ہے اور سرمایہ عطا کیا ہے (۴۹) اور وہی ستارہ شعریٰ کا مالک ہے (۵۰) اور اسی نے پہلے قوم عاد کو ہلاک کیا ہے (۵۱) اور قوم ثمود کو بھی پھر کسی کو باقی نہیں چھوڑا ہے

وَ قَوْمَ نُوحٍ مِنْ قَبْلُ إِنَّهُمْ کَانُوا هُمْ أَظْلَمَ وَ أَطْغَى‌( ۵۲ ) وَ الْمُؤْتَفِکَةَ أَهْوَى‌( ۵۳ ) فَغَشَّاهَا مَا غَشَّى‌( ۵۴ )

(۵۲) اور قوم نوح کو ان سے پہلے .کہ وہ لوگ بڑے ظالم اور سرکش تھے (۵۳) اور اسی نے قوم لوط کی اُلٹی بستیوں کو پٹک دیا ہے (۵۴) پھر ان کو ڈھانک لیا جس چیز نے کہ ڈھانک لیا

فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکَ تَتَمَارَى‌( ۵۵ ) هٰذَا نَذِيرٌ مِنَ النُّذُرِ الْأُولَى‌( ۵۶ ) أَزِفَتِ الْآزِفَةُ( ۵۷ ) لَيْسَ لَهَا مِنْ دُونِ اللَّهِ

(۵۵) اب تم اپنے پروردگار کی کس نعمت پر شک کررہے ہو (۵۶) بیشک یہ پیغمبر بھی اگلے ڈرانے والوں میں سے ایک ڈرانے والا ہے (۵۷) دیکھو قیامت قریب آگئی ہے (۵۸) اللہ کے علاوہ کوئی اس کا

کَاشِفَةٌ( ۵۸ ) أَ فَمِنْ هٰذَا الْحَدِيثِ تَعْجَبُونَ‌( ۵۹ ) وَ تَضْحَکُونَ وَ لاَ تَبْکُونَ‌( ۶۰ ) وَ أَنْتُمْ سَامِدُونَ‌( ۶۱ )

ٹالنے والا نہیں ہے (۵۹) کیا تم اس بات سے تعجب کررہے ہو (۶۰) اور پھر ہنستے ہو اور روتے نہیں ہو (۶۱) اور تم بالکل غافل ہو

فَاسْجُدُوا لِلَّهِ وَ اعْبُدُوا( ۶۲ )

(۶۲) ( اب سے غنیمت ہے) کہ اللہ کے لئے سجدہ کرو اور اس کی عبادت کرو

( سورة القمر)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَ انْشَقَّ الْقَمَرُ( ۱ ) وَ إِنْ يَرَوْا آيَةً يُعْرِضُوا وَ يَقُولُوا سِحْرٌ مُسْتَمِرٌّ( ۲ ) وَ کَذَّبُوا وَ اتَّبَعُوا

(۱) قیامت قریب آگئی اور چاند کے دو ٹکڑے ہوگئے (۲) اور یہ کوئی بھی نشانی دیکھتے ہیں تو منہ پھیر لیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ ایک مسلسل جادو ہے

(۳) اور انہوں نے تکذیب کی اور اپنی خواہشات کا اتباع کیا

أَهْوَاءَهُمْ وَ کُلُّ أَمْرٍ مُسْتَقِرٌّ( ۳ ) وَ لَقَدْ جَاءَهُمْ مِنَ الْأَنْبَاءِ مَا فِيهِ مُزْدَجَرٌ( ۴ ) حِکْمَةٌ بَالِغَةٌ فَمَا تُغْنِ النُّذُرُ( ۵ )

اور ہر بات کی ایک منزل ہوا کرتی ہے (۴) یقینا ان کے پاس اتنی خبریں آچکی ہیں جن میں تنبیہ کا سامان موجود ہے (۵) انتہائی درجہ کی حکمت کی باتیں ہیں لیکن انہیں ڈرانے والی باتیں کوئی فائدہ نہیں پہنچاتیں

فَتَوَلَّ عَنْهُمْ يَوْمَ يَدْعُ الدَّاعِ إِلَى شَيْ‌ءٍ نُکُرٍ( ۶ )

(۶) لہذا آپ ان سے منہ پھیر لیں جسن دن ایک بلانے والا (اسرافیل) انہیں ایک ناپسندہ امر کی طرف بلائے گا

۵۲۹

خُشَّعاًأَبْصَارُهُمْ يَخْرُجُونَ مِنَ الْأَجْدَاثِ کَأَنَّهُمْ جَرَادٌ مُنْتَشِرٌ( ۷ ) مُهْطِعِينَ إِلَى الدَّاعِ يَقُولُ الْکَافِرُونَ هٰذَا يَوْمٌ

(۷) یہ نظریں جھکائے ہوئے قبروں سے اس طرح نکلیں گے جس طرح ٹڈیاں پھیلی ہوئی ہوں (۸) سب کسی بلانے والے کی طرف سر اٹھائے بھاگے چلے جارہے ہوں گے اور کفار یہ کہہ رہے ہوں گے کہ آج کا دن بڑا

عَسِرٌ( ۸ ) کَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ فَکَذَّبُوا عَبْدَنَا وَ قَالُوا مَجْنُونٌ وَ ازْدُجِرَ( ۹ ) فَدَعَا رَبَّهُ أَنِّي مَغْلُوبٌ فَانْتَصِرْ( ۱۰ )

سخت دن ہے (۹) ان سے پہلے قوم نوح نے بھی تکذیب کی تھی کہ انہوں نے ہمارے بندے کو جھٹلایا اور کہہ دیا کہ یہ دیوانہ ہے بلکہ اسے جھڑکا بھی گیا (۱۰) تو اس نے اپنے پروردگار سے دعا کی کہ میں مغلوب ہوگیا ہوں میری مدد فرما

فَفَتَحْنَاأَبْوَابَ السَّمَاءِبِمَاءٍمُنْهَمِرٍ( ۱۱ ) وَفَجَّرْنَاالْأَرْضَ عُيُوناً فَالْتَقَى الْمَاءُ عَلَى أَمْرٍ قَدْ قُدِرَ( ۱۲ ) وَحَمَلْنَاهُ عَلَى ذَاتِ

(۱۱) تو ہم نے ایک موسلا دھار بارش کے ساتھ آسمان کے دروازے کھول دیئے (۱۲) اور زمین سے بھی چشمے جاری کردیئے اور پھر دونوں پانی ایک خاص مقررہ مقصد کے لئے باہم مل گئے (۱۳) اور ہم نے نوح علیہ السّلام کو

أَلْوَاحٍ وَدُسُرٍ( ۱۳ ) تَجْرِي بِأَعْيُنِنَا جَزَاءً لِمَنْ کَانَ کُفِرَ( ۱۴ ) وَلَقَدْ تَرَکْنَاهَاآيَةً فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ( ۱۵ ) فَکَيْفَ کَانَ عَذَابِي

تختوں اور کیلوں والی کشتی میں سوار کرلیا (۱۴) جو ہماری نگاہ کے سامنے چل رہی تھی اور یہ اس بندے کی جزا تھی جس کا انکار کیا گیا تھا (۱۵) اور ہم نے اسے ایک نشانی بناکر چھوڑ دیا ہے تو کیا کوئی ہے جو نصیحت حاصل کرے (۱۶) پھر ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا

وَنُذُرِ( ۱۶ ) وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّکْرِ فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ( ۱۷ ) کَذَّبَتْ عَادٌ فَکَيْفَ کَانَ عَذَابِي وَ نُذُرِ( ۱۸ )

ثابت ہوا (۱۷) اور ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کردیا ہے تو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے (۱۸) اور قوم عاد نے بھی تکذیب کی تو ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا رہا

إِنَّاأَرْسَلْنَاعَلَيْهِمْ رِيحاً صَرْصَراًفِي يَوْمِ نَحْسٍ مُسْتَمِرٍّ( ۱۹ ) تَنْزِعُ النَّاسَ کَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ مُنْقَعِرٍ( ۲۰ ) فَکَيْفَ کَانَ

(۱۹) ہم نے ان کی اوپر تیز و تند آندھی بھیج دی ایک مسلسل نحوست والے منحوس دن میں (۲۰) جو لوگوں کو جگہ سے یوں اُٹھالیتی تھی جیسے اکھڑے ہوئے کھجور کے تنے ہوں (۲۱) پھر دیکھو ہمارا

عَذَابِي وَنُذُرِ( ۲۱ ) وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّکْرِفَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ( ۲۲ ) کَذَّبَتْ ثَمُودُ بِالنُّذُرِ( ۲۳ ) فَقَالُوا أَ بَشَراً مِنَّا وَاحِداً

عذاب اور ڈرانا کیسا ثابت ہوا (۲۲) اور ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کردیا ہے تو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے (۲۳) اور ثمود نے بھی پیغمبروں علیہ السّلام کو جھٹلایا (۲۴) اور کہہ دیا کہ کیا ہم اپنے ہی میں سے ایک شخص کا اتباع کرلیں اس طرح تو ہم

نَتَّبِعُهُ إِنَّا إِذاً لَفِي ضَلاَلٍ وَ سُعُرٍ( ۲۴ ) أَ أُلْقِيَ الذِّکْرُ عَلَيْهِ مِنْ بَيْنِنَا بَلْ هُوَ کَذَّابٌ أَشِرٌ( ۲۵ ) سَيَعْلَمُونَ غَداً

گمراہی اور دیوانگی کا شکار ہوجائیں گے (۲۵) کیا ہم سب کے درمیان ذکر صرف اسی پر نازل ہوا ہے درحقیقت یہ جھوٹا ہے اور بڑائی کا طلبگار ہے (۲۶) تو

مَنِ الْکَذَّابُ الْأَشِرُ( ۲۶ ) إِنَّا مُرْسِلُو النَّاقَةِ فِتْنَةً لَهُمْ فَارْتَقِبْهُمْ وَ اصْطَبِرْ( ۲۷ )

عنقریب کل ہی انہیں معلوم ہوجائے گا جھوٹا اور متکبر کون ہے (۲۷) ہم ان کے امتحان کے لئے ایک اونٹنی بھیجنے والے ہیں لہذا تم اس کا انتظار کرو اور صبر سے کام لو

۵۳۰

وَنَبِّئْهُمْ أَنَّ الْمَاءَ قِسْمَةٌ بَيْنَهُمْ کُلُّ شِرْبٍ مُحْتَضَرٌ( ۲۸ ) فَنَادَوْا صَاحِبَهُمْ فَتَعَاطَى فَعَقَرَ( ۲۹ ) فَکَيْفَ کَانَ عَذَابِي

(۲۸) اور انہیں باخبر کردو کہ پانی ان کے درمیان تقسیم ہوگا اور ہر ایک کو اپنی باری پر حاضر ہونا چاہئے (۲۹) تو ان لوگوں نے اپنے ساتھی کو آواز دی اور اس نے اونٹنی کو پکڑ کر اس کی کونچیں کاٹ دیں (۳۰) پھر سب نے دیکھا کہ ہمارا عذاب

وَنُذُرِ( ۳۰ ) إِنَّاأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ صَيْحَةًوَاحِدَةًفَکَانُواکَهَشِيمِ الْمُحْتَظِرِ( ۳۱ ) وَلَقَدْيَسَّرْنَاالْقُرْآنَ لِلذِّکْرِفَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ( ۳۲ )

اور ڈرانا کیسا ثابت ہوا (۳۱) ہم نے ان کے اوپر ایک چنگھاڑ کو بھیج دیا تو یہ سب کے سب باڑے کے بھوسے کی طرح ہوگئے (۳۲) اور ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کردیا ہے تو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے

کَذَّبَتْ قَوْمُ لُوطٍ بِالنُّذُرِ( ۳۳ ) إِنَّاأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ حَاصِباً إِلاَّ آلَ لُوطٍ نَجَّيْنَاهُمْ بِسَحَرٍ( ۳۴ ) نِعْمَةً مِنْ عِنْدِنَا کَذٰلِکَ

(۳۳) اور قوم لوط نے بھی پیغمبروں علیہ السّلام کو جھٹلایا (۳۴) تو ہم نے ان کے اوپر پتھر برسائے صرف لوط کی آل کے علاوہ کہ ان کو سحر کے ہنگام ہی بچالیا (۳۵) یہ ہماری ایک نعمت تھی اور اسی طرح

نَجْزِي مَنْ شَکَرَ( ۳۵ ) وَلَقَدْ أَنْذَرَهُمْ بَطْشَتَنَا فَتَمَارَوْابِالنُّذُرِ( ۳۶ ) وَلَقَدْ رَاوَدُوهُ عَنْ ضَيْفِهِ فَطَمَسْنَاأَعْيُنَهُمْ فَذُوقُوا

ہم شکر گزار بندوں کو جزادیتے ہیں (۳۶) اور لوط نے انہیں ہماری گرفت سے ڈرایا لیکن ان لوگوں نے ڈرانے ہی میں شک کیا (۳۷) اور ان سے مہمان کے بارے میں ناجائز مطالبات کرنے لگے تو ہم نے ان کی آنکھوں کو اندھا کردیا کہ

عَذَابِي وَ نُذُرِ( ۳۷ ) وَلَقَدْ صَبَّحَهُمْ بُکْرَةً عَذَابٌ مُسْتَقِرٌّ( ۳۸ ) فَذُوقُوا عَذَابِي وَنُذُرِ( ۳۹ ) وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّکْرِ

اب عذاب اور ڈرانے کا مزہ چکھو (۳۸) اور ان کے اوپر صبح سویرے نہ ٹلنے والا عذاب نازل ہوگیا (۳۹) کہ اب ہمارے عذاب اور ڈرانے کا مزہ چکھو (۴۰) اور ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کردیا ہے

فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ( ۴۰ ) وَ لَقَدْ جَاءَ آلَ فِرْعَوْنَ النُّذُرُ( ۴۱ ) کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا کُلِّهَا فَأَخَذْنَاهُمْ أَخْذَ عَزِيزٍ مُقْتَدِرٍ( ۴۲ )

تو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے (۴۱) اور فرعون والوں تک بھی پیغمبرعلیہ السّلام آئے (۴۲) تو انہوں نے ہماری ساری نشانیوں کا انکار کردیا تو ہم نے بھی ایک زبردست صاحب اقتدار کی طرح انہیں اپنی گرفت میں لے لیا

أَ کُفَّارُکُمْ خَيْرٌ مِنْ أُولٰئِکُمْ أَمْ لَکُمْ بَرَاءَةٌ فِي الزُّبُرِ( ۴۳ ) أَمْ يَقُولُونَ نَحْنُ جَمِيعٌ مُنْتَصِرٌ( ۴۴ ) سَيُهْزَمُ الْجَمْعُ وَ يُوَلُّونَ

(۴۳) تو کیا تمہارے کفار ان سب سے بہتر ہیں یا ان کے لئے کتابوں میں کوئی معافی نامہ لکھ دیا گیا ہے (۴۴) یا ان کا کہنا یہ ہے کہ ہمارے پاس بڑی جماعت ہے جو ایک دوسرے کی مدد کرنے والی ہے (۴۵) عنقریب یہ جماعت شکست کھاجائے گی اور سب پیٹھ پھیر کر

الدُّبُرَ( ۴۵ ) بَلِ السَّاعَةُ مَوْعِدُهُمْ وَ السَّاعَةُ أَدْهَى وَ أَمَرُّ( ۴۶ ) إِنَّ الْمُجْرِمِينَ فِي ضَلاَلٍ وَ سُعُرٍ( ۴۷ )

بھاگ جائیں گے (۴۶) بلکہ ان کا موعد قیامت کا ہے اور قیامت انتہائی سخت اور تلخ حقیقت ہے (۴۷) بیشک مجرمین گمراہی اور دیوانگی میں مبتلا ہیں

يَوْمَ يُسْحَبُونَ فِي النَّارِ عَلَى وُجُوهِهِمْ ذُوقُوا مَسَّ سَقَرَ( ۴۸ ) إِنَّا کُلَّ شَيْ‌ءٍ خَلَقْنَاهُ بِقَدَرٍ( ۴۹ )

(۴۸) قیامت کے دن یہ آگ پر منہ کے بل کھینچے جائیں گے کہ اب جہنمّ کا مزہ چکھو (۴۹) بیشک ہم نے ہر شے کو ایک اندازہ کے مطابق پیدا کیا ہے

۵۳۱

وَ مَا أَمْرُنَا إِلاَّ وَاحِدَةٌ کَلَمْحٍ بِالْبَصَرِ( ۵۰ ) وَ لَقَدْ أَهْلَکْنَا أَشْيَاعَکُمْ فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ( ۵۱ ) وَ کُلُّ شَيْ‌ءٍ فَعَلُوهُ

(۵۰) اور ہمارا حکم پلک جھپکنے کی طرح کی ایک بات ہے (۵۱) اور ہم نے تمہارے ساتھیوں کو پہلے ہی ہلاک کردیا ہے تو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے (۵۲) اور ان لوگوں نے جو کچھ بھی کیا ہے

فِي الزُّبُرِ( ۵۲ ) وَ کُلُّ صَغِيرٍ وَ کَبِيرٍ مُسْتَطَرٌ( ۵۳ ) إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَ نَهَرٍ( ۵۴ ) فِي مَقْعَدِ صِدْقٍ عِنْدَ

سب نامہ اعمال میں محفوظ ہے (۵۳) اور ہر چھوٹا اور بڑا عمل اس میں درج کردیا گیا ہے (۵۴) بیشک صاحبان تقویٰ باغات اور نہروں کے درمیان ہوں گے (۵۵) اس پاکیزہ مقام پر جو

مَلِيکٍ مُقْتَدِرٍ( ۵۵ )

صاحبِ اقتدار بادشاہ کی بارگاہ میں ہے

( سورة الرحمن)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

الرَّحْمٰنُ‌( ۱ ) عَلَّمَ الْقُرْآنَ‌( ۲ ) خَلَقَ الْإِنْسَانَ‌( ۳ ) عَلَّمَهُ الْبَيَانَ‌( ۴ ) الشَّمْسُ وَ الْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ‌( ۵ ) وَ النَّجْمُ

(۱) وہ خدا بڑا مہربان ہے (۲) اس نے قرآن کی تعلیم دی ہے (۳) انسان کو پیدا کیا ہے (۴) اور اسے بیان سکھایا ہے (۵) آفتاب و ماہتاب سب اسی کے مقرر کردہ حساب کے ساتھ چل رہے ہیں (۶) اور بوٹیاں بیلیں

وَ الشَّجَرُ يَسْجُدَانِ‌( ۶ ) وَ السَّمَاءَ رَفَعَهَا وَ وَضَعَ الْمِيزَانَ‌( ۷ ) أَلاَّ تَطْغَوْا فِي الْمِيزَانِ‌( ۸ ) وَ أَقِيمُوا الْوَزْنَ

اور درخت سب اسی کا سجدہ کررہے ہیں (۷) اس نے آسمان کو بلند کیا ہے اور انصاف کی ترازو قائم کی ہے (۸) تاکہ تم لوگ وزن میں حد سے تجاوز نہ کرو (۹) اور انصاف کے ساتھ وزن کو قائم کرو

بِالْقِسْطِ وَ لاَ تُخْسِرُوا الْمِيزَانَ‌( ۹ ) وَ الْأَرْضَ وَضَعَهَا لِلْأَنَامِ‌( ۱۰ ) فِيهَا فَاکِهَةٌ وَ النَّخْلُ ذَاتُ الْأَکْمَامِ‌( ۱۱ )

اور تولنے میں کم نہ تولو (۱۰) اور اسی نے زمین کو انسانوں کے لئے وضع کیا ہے (۱۱) اس میں میوے ہیں اور وہ کھجوریں ہیں جن کے خوشوں پر غلاف چڑھے ہوئے ہیں

وَ الْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَ الرَّيْحَانُ‌( ۱۲ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۱۳ ) خَلَقَ الْإِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ کَالْفَخَّارِ( ۱۴ )

(۱۲) وہ دانے ہیں جن کے ساتھ بھس ہوتا ہے اور خوشبودار پھول بھی ہیں (۱۳) اب تم دونوں اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۱۴) اس نے انسان کو ٹھیکرے کی طرح کھنکھناتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا ہے

وَ خَلَقَ الْجَانَّ مِنْ مَارِجٍ مِنْ نَارٍ( ۱۵ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۱۶ )

(۱۵) اور جنات کو آگ کے شعلوں سے پیدا کیا ہے (۱۶) تو تم دونوں اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۵۳۲

رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ وَ رَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ‌( ۱۷ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۱۸ ) مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيَانِ‌( ۱۹ ) بَيْنَهُمَا

(۱۷) وہ چاند اور سورج دونوں کے مشرق اور مغرب کا مالک ہے (۱۸) پھر تم دونوں اپنی رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے (۱۹) اس نے دو دریا بہائے ہیں جو آپس میں مل جاتے ہیں (۲۰) ان کے درمیان

بَرْزَخٌ لاَ يَبْغِيَانِ‌( ۲۰ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۲۱ ) يَخْرُجُ مِنْهُمَا اللُّؤْلُؤُ وَ الْمَرْجَانُ‌( ۲۲ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ

حد فا صلِ ہے کہ ایک دوسرے پر زیادتی نہیں کرسکتے (۲۱) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (۲۲) ان دونوں دریاؤں سے موتی اور مونگے برآمد ہوتے ہیں (۲۳) تو تم اپنے رب

رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۲۳ ) وَ لَهُ الْجَوَارِ الْمُنْشَآتُ فِي الْبَحْرِ کَالْأَعْلاَمِ‌( ۲۴ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۲۵ ) کُلُّ

کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (۲۴) اسی کے وہ جہاز بھی ہیں جو دریا میں پہاڑوں کی طرح کھڑے رہتے ہیں (۲۵) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (۲۶) جو بھی روئے

مَنْ عَلَيْهَا فَانٍ‌( ۲۶ ) وَ يَبْقَى وَجْهُ رَبِّکَ ذُو الْجَلاَلِ وَ الْإِکْرَامِ‌( ۲۷ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۲۸ )

زمین پر ہے سب فنا ہوجانے والے ہیں (۲۷) صرف تمہاری رب کی ذات جو صاحبِ جلال و اکرام ہے وہی باقی رہنے والی ہے (۲۸) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

يَسْأَلُهُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ کُلَّ يَوْمٍ هُوَ فِي شَأْنٍ‌( ۲۹ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۳۰ ) سَنَفْرُغُ لَکُمْ

(۲۹) آسمان و زمین میں جو بھی ہے سب اسی سے سوال کرتے ہیں اور وہ ہر روز ایک نئی شان والا ہے (۳۰) کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (۳۱) اے دونوں گروہو ہم عنقریب

أَيُّهَا الثَّقَلاَنِ‌( ۳۱ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۳۲ ) يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَ الْإِنْسِ إِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ تَنْفُذُوا مِنْ أَقْطَارِ

ہی تمہاری طرف متوجہ ہوں گے (۳۲) تو تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۳۳) اے گروہ جن و انس اگر تم میں قدرت ہو کہ

السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ فَانْفُذُوا لاَتَنْفُذُونَ إِلاَّ بِسُلْطَانٍ‌( ۳۳ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۳۴ ) يُرْسَلُ عَلَيْکُمَاشُوَاظٌ

آسمان و زمین کے اطرف سے باہر نکل جاؤ تو نکل جاؤ مگر یاد رکھو کہ تم قوت اور غلبہ کے بغیر نہیں نکل سکتے ہو (۳۴) تو تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۳۵) تمہارے اوپر

مِنْ نَارٍوَنُحَاسٌ فَلاَتَنْتَصِرَانِ‌( ۳۵ ) فَبِأَيِّ آلاَءِرَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۳۶ ) فَإِذَا انْشَقَّتِ السَّمَاءُ فَکَانَتْ وَرْدَةً کَالدِّهَانِ‌( ۳۷ )

آگ کا سبز شعلہ اور دھواں چھوڑ دیا جائے گا تو تم دونوں کسی طرح نہیں روک سکتے ہو (۳۶) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۳۷) پھر جب آسمان پھٹ کر تیل کی طرح سرخ ہوجائے گا

فَبِأَيِّ آلاَءِرَبِّکُمَاتُکَذِّبَانِ‌( ۳۸ ) فَيَوْمَئِذٍلاَيُسْأَلُ عَنْ ذَنْبِهِ إِنْسٌ وَلاَجَانٌ‌( ۳۹ ) فَبِأَيِّ آلاَءِرَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۴۰ )

(۳۸) تو تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۳۹) پھر اس دن کسی انسان یا جن سے اس کے گناہ کے بارے میں سوال نہیں کیا جائے گا (۴۰) تو پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۵۳۳

يُعْرَفُ الْمُجْرِمُونَ بِسِيمَاهُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِي وَ الْأَقْدَامِ‌( ۴۱ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۴۲ ) هٰذِهِ جَهَنَّمُ

(۴۱) مجرم افراد تو اپنی نشانی ہی سے پہچان لئے جائیں گے پھر پیشانی اور پیروں سے پکڑ لئے جائیں گے (۴۲) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۴۳) یہی وہ جہنّم ہے

الَّتِي يُکَذِّبُ بِهَا الْمُجْرِمُونَ‌( ۴۳ ) يَطُوفُونَ بَيْنَهَا وَ بَيْنَ حَمِيمٍ آنٍ‌( ۴۴ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۴۵ ) وَ

جس کا مجرمین انکار کررہے تھے (۴۴) اب اس کے اور کھولتے ہوئے پانی کے درمیان چکر لگاتے پھریں گے (۴۵) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۴۶) اور جو شخص بھی اپنے رب کی بارگاہ میں کھڑے ہونے

لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ جَنَّتَانِ‌( ۴۶ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۴۷ ) ذَوَاتَا أَفْنَانٍ‌( ۴۸ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا

سے ڈرتا ہے اس کے لئے دو دو باغات ہیں (۴۷) پھر تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (۴۸) اور دونوں باغات درختوں کی ٹہنیوں سے ہرے بھرے میوؤں سے لدے ہوں گے (۴۹) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو

تُکَذِّبَانِ‌( ۴۹ ) فِيهِمَا عَيْنَانِ تَجْرِيَانِ‌( ۵۰ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۵۱ ) فِيهِمَا مِنْ کُلِّ فَاکِهَةٍ زَوْجَانِ‌( ۵۲ )

جھٹلاؤ گے (۵۰) ان دونوں میں دو چشمے بھی جاری ہوں گے (۵۱) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۵۲) ان دونوں میں ہر میوے کے جوڑے ہوں گے

فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۵۳ ) مُتَّکِئِينَ عَلَى فُرُشٍ بَطَائِنُهَا مِنْ إِسْتَبْرَقٍ وَ جَنَى الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ‌( ۵۴ ) فَبِأَيِّ

(۵۳) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۵۴) یہ لوگ ان فرشوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے جن کے استراطلس کے ہوں گے اور دونوں باغات کے میوے انتہائی قریب سے حاصل کرلیں گے (۵۵) پھر تم اپنے رب کی کس کس

آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۵۵ ) فِيهِنَّ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنْسٌ قَبْلَهُمْ وَ لاَ جَانٌ‌( ۵۶ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ

نعمت کا انکار کرو گے (۵۶) ان جنتوں میں محدود نگاہ والی حوریں ہوں گی جن کو انسان اور جنات میں سے کسی نے پہلے چھوا بھی نہ ہوگا (۵۷) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار

رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۵۷ ) کَأَنَّهُنَّ الْيَاقُوتُ وَ الْمَرْجَانُ‌( ۵۸ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۵۹ ) هَلْ جَزَاءُ الْإِحْسَانِ

کرو گے (۵۸) وہ حوریں اس طرح کی ہوں گی جیسے سرخ یاقوت اور مونگے (۵۹) پھر تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۶۰) کیا احسان

إِلاَّالْإِحْسَانُ‌( ۶۰ ) فَبِأَيِّ آلاَءِرَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۶۱ ) وَمِنْ دُونِهِمَا جَنَّتَانِ‌( ۶۲ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَاتُکَذِّبَانِ‌( ۶۳ )

کا بدلہ احسان کے علاوہ کچھ اور بھی ہوسکتا ہے (۶۱) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۶۲) اور ان دونوں کے علاوہ دو باغات اور ہوں گے (۶۳) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

مُدْهَامَّتَانِ‌( ۶۴ ) فَبِأَيِّ آلاَءِرَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۶۵ ) فِيهِمَا عَيْنَانِ نَضَّاخَتَانِ‌( ۶۶ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۶۷ )

(۶۴) دونوں نہایت درجہ سرسبز و شاداب ہوں گے (۶۵) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۶۶) ان دونوں باغات میں بھی دو جوش مارتے ہوئے چشمے ہوں گے (۶۷) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

۵۳۴

فِيهِمَا فَاکِهَةٌ وَ نَخْلٌ وَ رُمَّانٌ‌( ۶۸ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۶۹ ) فِيهِنَّ خَيْرَاتٌ حِسَانٌ‌( ۷۰ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ

(۶۸) ان دونوں باغات میں میوے, کھجوریں اور انار ہوں گے (۶۹) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۷۰) ان جنتوں میں نیک سیرت اور خوب صورت عورتیں ہوں گی (۷۱) پھر تم اپنے رب کی کس کس

رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۷۱ ) حُورٌ مَقْصُورَاتٌ فِي الْخِيَامِ‌( ۷۲ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۷۳ ) لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنْسٌ

نعمت کا انکار کرو گے (۷۲) وہ حوریں ہیں جو خیموں کے اندر چھپی بیٹھی ہوں گی (۷۳) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۷۴) انہیں ان سے پہلے کسی انسان

قَبْلَهُمْ وَ لاَ جَانٌ‌( ۷۴ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۷۵ ) مُتَّکِئِينَ عَلَى رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَ عَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ‌( ۷۶ )

یا جن نے ہاتھ تک نہ لگایا ہوگا (۷۵) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۷۶) وہ لوگ سبز قالینوں اور بہترین مسندوں پر ٹیک لگائے بیٹھے ہوں گے

فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ‌( ۷۷ ) تَبَارَکَ اسْمُ رَبِّکَ ذِي الْجَلاَلِ وَ الْإِکْرَامِ( ۷۸ )

(۷۷) پھرتم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۷۸) بڑا بابرکت ہے آپ کے پروردگار کا نام جو صاحب جلال بھی ہے اور صاحبِ اکرام بھی ہے

( سورة الواقعة)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

إِذَا وَقَعَتِ الْوَاقِعَةُ( ۱ ) لَيْسَ لِوَقْعَتِهَا کَاذِبَةٌ( ۲ ) خَافِضَةٌ رَافِعَةٌ( ۳ ) إِذَا رُجَّتِ الْأَرْضُ رَجّاً( ۴ ) وَ بُسَّتِ

(۱) جب قیامت برپا ہوگی (۲) اور اس کے قائم ہونے میں ذرا بھی جھوٹ نہیں ہے (۳) وہ الٹ پلٹ کر دینے والی ہوگی (۴) جب زمین کو زبردست جھٹکے لگیں گے (۵) اور پہاڑ بالکل

الْجِبَالُ بَسّاً( ۵ ) فَکَانَتْ هَبَاءً مُنْبَثّاً( ۶ ) وَ کُنْتُمْ أَزْوَاجاً ثَلاَثَةً( ۷ ) فَأَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ مَا أَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ( ۸ )

چور چور ہوجائیں گے (۶) پھر ذرات بن کر منتشر ہوجائیں گے (۷) اور تم تین گروہ ہوجاؤ گے (۸) پھر داہنے ہاتھ والے اور کیا کہنا داہنے ہاتھ والوں کا

وَ أَصْحَابُ الْمَشْأَمَةِ مَا أَصْحَابُ الْمَشْأَمَةِ( ۹ ) وَ السَّابِقُونَ السَّابِقُونَ‌( ۱۰ ) أُولٰئِکَ الْمُقَرَّبُونَ‌( ۱۱ ) فِي جَنَّاتِ

(۹) اور بائیں ہاتھ والے اور کیا پوچھنا ہے بائیں ہاتھ والوں کا (۱۰) اور سبقت کرنے والے تو سبقت کرنے والے ہی ہیں (۱۱) وہی اللہ کی بارگاہ کے مقرب ہیں (۱۲) نعمتوں

النَّعِيمِ‌( ۱۲ ) ثُلَّةٌ مِنَ الْأَوَّلِينَ‌( ۱۳ ) وَقَلِيلٌ مِنَ الْآخِرِينَ‌( ۱۴ ) عَلَى سُرُرٍ مَوْضُونَةٍ( ۱۵ ) مُتَّکِئِينَ عَلَيْهَا مُتَقَابِلِينَ‌( ۱۶ )

بھری جنتوں میں ہوں گے (۱۳) بہت سے لوگ اگلے لوگوں میں سے ہوں گے (۱۴) اور کچھ آخر دور کے ہوں گے (۱۵) موتی اور یاقوت سے جڑے ہوئے تختوں پر (۱۶) ایک دوسرے کے سامنے تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے

۵۳۵

يَطُوفُ عَلَيْهِمْ وِلْدَانٌ مُخَلَّدُونَ‌( ۱۷ ) بِأَکْوَابٍ وَ أَبَارِيقَ وَ کَأْسٍ مِنْ مَعِينٍ‌( ۱۸ ) لاَ يُصَدَّعُونَ عَنْهَا وَ لاَ

(۱۷) ان کے گرد ہمیشہ نوجوان رہنے والے بچے گردش کررہے ہوں گے (۱۸) پیالے اور ٹونٹی وار کنٹر اور شراب کے جام لئے ہوئے ہوں گے

(۱۹) جس سے نہ درد سر پیدا ہوگا اور

يُنْزِفُونَ‌( ۱۹ ) وَ فَاکِهَةٍ مِمَّا يَتَخَيَّرُونَ‌( ۲۰ ) وَ لَحْمِ طَيْرٍ مِمَّا يَشْتَهُونَ‌( ۲۱ ) وَ حُورٌ عِينٌ‌( ۲۲ ) کَأَمْثَالِ اللُّؤْلُؤِ

نہ ہوش و حواس گم ہوں گے (۲۰) اور ان کی پسند کے میوے لئے ہوں گے (۲۱) اور ان پرندوں کا گوشت جس کی انہیں خواہش ہوگی (۲۲) اور کشادہ چشم حوریں ہوں گی (۲۳) جیسے سربستہ

الْمَکْنُونِ‌( ۲۳ ) جَزَاءً بِمَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۲۴ ) لاَ يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْواً وَ لاَ تَأْثِيماً( ۲۵ ) إِلاَّ قِيلاً سَلاَماً

موتی (۲۴) یہ سب درحقیقت ان کے اعمال کی جزا اوراس کا انعام ہوگا(۲۵) وہاں نہ کوئی لغویات سنیں گے اور نہ گناہ کی باتیں (۲۶) صرف ہر طرف سلام

سَلاَماً( ۲۶ ) وَ أَصْحَابُ الْيَمِينِ مَا أَصْحَابُ الْيَمِينِ‌( ۲۷ ) فِي سِدْرٍ مَخْضُودٍ( ۲۸ ) وَ طَلْحٍ مَنْضُودٍ( ۲۹ ) وَ

ہی سلام ہوگا (۲۷) اور داہنی طرف والے اصحاب کیا کہنا ان اصحاب یمین کا (۲۸) بے کانٹے کی بیر (۲۹) لدے گتھے ہوئے کیلے (۳۰) پھیلے

ظِلٍّ مَمْدُودٍ( ۳۰ ) وَ مَاءٍ مَسْکُوبٍ‌( ۳۱ ) وَ فَاکِهَةٍ کَثِيرَةٍ( ۳۲ ) لاَ مَقْطُوعَةٍ وَ لاَ مَمْنُوعَةٍ( ۳۳ ) وَ فُرُشٍ

ہوئے سائے (۳۱) جھرنے سے گرتے ہوئے پانی (۳۲) کثیر تعداد کے میوؤں کے درمیان ہوں گے (۳۳) جن کا سلسلہ نہ ختم ہوگا اور نہ ان پر کوئی روک ٹوک ہوگی (۳۴) اور اونچے قسم

مَرْفُوعَةٍ( ۳۴ ) إِنَّا أَنْشَأْنَاهُنَّ إِنْشَاءً( ۳۵ ) فَجَعَلْنَاهُنَّ أَبْکَاراً( ۳۶ ) عُرُباً أَتْرَاباً( ۳۷ ) لِأَصْحَابِ الْيَمِينِ‌( ۳۸ )

کے گدے ہوں گے (۳۵) بیشک ان حوروں کو ہم نے ایجاد کیا ہے (۳۶) تو انہیں نت نئی بنایا ہے (۳۷) یہ کنواریاں اور آپس میں ہمجولیاں ہوں گی

(۳۸) یہ سب اصحاب یمین کے لئے ہیں

ثُلَّةٌ مِنَ الْأَوَّلِينَ‌( ۳۹ ) وَ ثُلَّةٌ مِنَ الْآخِرِينَ‌( ۴۰ ) وَ أَصْحَابُ الشِّمَالِ مَا أَصْحَابُ الشِّمَالِ‌( ۴۱ ) فِي سَمُومٍ وَ

(۳۹) جن کا ایک گروہ پہلے لوگوں کا ہے (۴۰) اور ایک گروہ آخری لوگوں کا ہے (۴۱) اور بائیں ہاتھ والے تو ان کا کیا پوچھنا ہے (۴۲) گرم گرم ہوا

حَمِيمٍ‌( ۴۲ ) وَ ظِلٍّ مِنْ يَحْمُومٍ‌( ۴۳ ) لاَ بَارِدٍ وَ لاَ کَرِيمٍ‌( ۴۴ ) إِنَّهُمْ کَانُوا قَبْلَ ذٰلِکَ مُتْرَفِينَ‌( ۴۵ ) وَ کَانُوا

کھولتا ہوا پانی (۴۳) کالے سیاہ دھوئیں کا سایہ (۴۴)جو نہ ٹھنڈا ہو اور نہ اچھا لگے (۴۵) یہ وہی لوگ ہیں جو پہلے بہت آرام کی زندگی گزار رہے تھے (۴۶) اور بڑے بڑے

يُصِرُّونَ عَلَى الْحِنْثِ الْعَظِيمِ‌( ۴۶ ) وَ کَانُوا يَقُولُونَ أَ إِذَا مِتْنَا وَ کُنَّا تُرَاباً وَ عِظَاماً أَ إِنَّا لَمَبْعُوثُونَ‌( ۴۷ ) أَ وَ

گناہوں پر اصرار کررہے تھے (۴۷) اور کہتے تھے کہ کیا جب ہم مرجائیں گے اور خاک اور ہڈی ہوجائیں گے تو ہمیں دوبارہ اٹھایا جائے گا (۴۸) کیا ہمارے

آبَاؤُنَا الْأَوَّلُونَ‌( ۴۸ ) قُلْ إِنَّ الْأَوَّلِينَ وَ الْآخِرِينَ‌( ۴۹ ) لَمَجْمُوعُونَ إِلَى مِيقَاتِ يَوْمٍ مَعْلُومٍ‌( ۵۰ )

باپ دادا بھی اٹھائے جائیں گے (۴۹) آپ کہہ دیجئے کہ اولین و آخرین سب کے سب (۵۰) ایک مقرر دن کی وعدہ گاہ پر جمع کئے جائیں گے

۵۳۶

ثُمَّ إِنَّکُمْ أَيُّهَا الضَّالُّونَ الْمُکَذِّبُونَ‌( ۵۱ ) لَآکِلُونَ مِنْ شَجَرٍ مِنْ زَقُّومٍ‌( ۵۲ ) فَمَالِئُونَ مِنْهَا الْبُطُونَ‌( ۵۳ )

(۵۱) اس کے بعد تم اے گمراہو اور جھٹلانے والوں (۵۲) تھوہڑ کے درخت کے کھانے والے ہو گے (۵۳) پھر اس سے اپنے پیٹ بھرو گے

فَشَارِبُونَ عَلَيْهِ مِنَ الْحَمِيمِ‌( ۵۴ ) فَشَارِبُونَ شُرْبَ الْهِيمِ‌( ۵۵ ) هٰذَا نُزُلُهُمْ يَوْمَ الدِّينِ‌( ۵۶ ) نَحْنُ خَلَقْنَاکُمْ فَلَوْ

(۵۴) پھر اس پر کھولتا ہوا پانی پیو گے (۵۵) پھر اس طرح پیو گے جس طرح پیاسے اونٹ پیتے ہیں (۵۶) یہ قیامت کے دن ان کی مہمانداری کا سامان ہوگا (۵۷) ہم نے تم کو پیدا کیا ہے تو دوبارہ پیدا کرنے کی

لاَ تُصَدِّقُونَ( ۵۷ ) أَ فَرَأَيْتُمْ مَا تُمْنُونَ‌( ۵۸ ) أَ أَنْتُمْ تَخْلُقُونَهُ أَمْ نَحْنُ الْخَالِقُونَ‌( ۵۹ ) نَحْنُ قَدَّرْنَا بَيْنَکُمُ الْمَوْتَ وَ

تصدیق کیوں نہیں کرتے (۵۸) کیا تم نے اس نطفہ کو دیکھا ہے جو رحم میں ڈالتے ہو (۵۹) اسے تم پیدا کرتے ہو یا ہم پیدا کرنے والے ہیں (۶۰) ہم نے تمہارے درمیان موت کو مقدر کردیا

مَا نَحْنُ بِمَسْبُوقِينَ‌( ۶۰ ) عَلَى أَنْ نُبَدِّلَ أَمْثَالَکُمْ وَ نُنْشِئَکُمْ فِي مَا لاَ تَعْلَمُونَ‌( ۶۱ ) وَ لَقَدْ عَلِمْتُمُ النَّشْأَةَ

ہے اور ہم اس بات سے عاجز نہیں ہیں (۶۱) کہ تم جیسے اور لوگ پیدا کردیں اور تمہیں اس عالم میں دوبارہ ایجاد کردیں جسے تم جانتے بھی نہیں ہو

(۶۲) اور تم پہلی خلقت کو تو جانتے ہو

الْأُولَى فَلَوْ لاَ تَذَکَّرُونَ‌( ۶۲ ) أَ فَرَأَيْتُمْ مَا تَحْرُثُونَ‌( ۶۳ ) أَ أَنْتُمْ تَزْرَعُونَهُ أَمْ نَحْنُ الزَّارِعُونَ‌( ۶۴ ) لَوْ نَشَاءُ

تو پھر اس میں غور کیوں نہیں کرتے ہو (۶۳) اس دا نہ کو بھی دیکھا ہے جو تم زمین میں بوتے ہو (۶۴) اسے تم اگاتے ہو یا ہم اگانے والے ہیں

(۶۵) اگر ہم چاہیں تو اسے

لَجَعَلْنَاهُ حُطَاماً فَظَلْتُمْ تَفَکَّهُونَ‌( ۶۵ ) إِنَّا لَمُغْرَمُونَ‌( ۶۶ ) بَلْ نَحْنُ مَحْرُومُونَ‌( ۶۷ ) أَ فَرَأَيْتُمُ الْمَاءَ الَّذِي

چور چور بنادیں تو تم باتیں ہی بناتے رہ جاؤ (۶۶) کہ ہم تو بڑے گھاٹے میں رہے (۶۷) بلکہ ہم تو محروم ہی رہ گئے (۶۸) کیا تم نے اس پانی کو دیکھا

تَشْرَبُونَ‌( ۶۸ ) أَ أَنْتُمْ أَنْزَلْتُمُوهُ مِنَ الْمُزْنِ أَمْ نَحْنُ الْمُنْزِلُونَ‌( ۶۹ ) لَوْ نَشَاءُ جَعَلْنَاهُ أُجَاجاً فَلَوْ لاَ تَشْکُرُونَ‌( ۷۰ )

ہے جس کو تم پیتے ہو (۶۹) اسے تم نے بادل سے برسایا ہے یا اس کے برسانے والے ہم ہیں (۷۰) اگر ہم چاہتے تو اسے کھارا بنادیتے تو پھر تم ہمارا شکریہ کیوں نہیں ادا کرتے ہو

أَ فَرَأَيْتُمُ النَّارَ الَّتِي تُورُونَ‌( ۷۱ ) أَ أَنْتُمْ أَنْشَأْتُمْ شَجَرَتَهَا أَمْ نَحْنُ الْمُنْشِئُونَ‌( ۷۲ ) نَحْنُ جَعَلْنَاهَا تَذْکِرَةً وَ مَتَاعاً

(۷۱) کیا تم نے اس آگ کو دیکھا ہے جسے لکڑی سے نکالتے ہو (۷۲) اس کے درخت کو تم نے پیدا کیا ہے یا ہم اس کے پیدا کرنے والے ہیں

(۷۳) ہم نے اسے یاد دہانی کا ذریعہ اور مسافروں کے لئے

لِلْمُقْوِينَ‌( ۷۳ ) فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِيمِ‌( ۷۴ ) فَلاَ أُقْسِمُ بِمَوَاقِعِ النُّجُومِ‌( ۷۵ ) وَ إِنَّهُ لَقَسَمٌ لَوْ تَعْلَمُونَ عَظِيمٌ‌( ۷۶ )

نفع کا سامان قرار دیا ہے (۷۴) اب آپ اپنے عظیم پروردگار کے نام کی تسبیح کریں (۷۵) اور میں تو تاروں کے منازل کی قسم کھاکر کہتا ہوں (۷۶) اور تم جانتے ہو کہ یہ قسم بہت بڑی قسم ہے

۵۳۷

إِنَّهُ لَقُرْآنٌ کَرِيمٌ‌( ۷۷ ) فِي کِتَابٍ مَکْنُونٍ‌( ۷۸ ) لاَ يَمَسُّهُ إِلاَّ الْمُطَهَّرُونَ‌( ۷۹ ) تَنْزِيلٌ مِنْ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۸۰ )

(۷۷) یہ بڑا محترم قرآن ہے (۷۸) جسے ایک پوشیدہ کتاب میں رکھا گیا ہے (۷۹) اسے پاک و پاکیزہ افراد کے علاوہ کوئی چھو بھی نہیں سکتا ہے (۸۰) یہ رب العالمین کی طرف سے نازل کیا گیا ہے

أَ فَبِهٰذَا الْحَدِيثِ أَنْتُمْ مُدْهِنُونَ‌( ۸۱ ) وَ تَجْعَلُونَ رِزْقَکُمْ أَنَّکُمْ تُکَذِّبُونَ‌( ۸۲ ) فَلَوْ لاَ إِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُومَ‌( ۸۳ )

(۸۱) تو کیا تم لوگ اس کلام سے انکار کرتے ہو (۸۲) اور تم نے اپنی روزی یہی قرار دے رکھی ہے کہ اس کا انکار کرتے رہو (۸۳) پھر ایسا کیوں نہیں ہوتا کہ جب جان گلے تک پہنچ جائے

وَ أَنْتُمْ حِينَئِذٍ تَنْظُرُونَ‌( ۸۴ ) وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْکُمْ وَ لٰکِنْ لاَ تُبْصِرُونَ‌( ۸۵ ) فَلَوْ لاَإِنْ کُنْتُمْ غَيْرَ مَدِينِينَ‌( ۸۶ )

(۸۴) اور تم اس وقت دیکھتے ہی رہ جاؤ (۸۵) اور ہم تمہاری نسبت مرنے والے سے قریب ہیں مگر تم دیکھ نہیں سکتے ہو (۸۶) پس اگر تم کسی کے دباؤ میں نہیں ہو اور بالکل آزاد ہو

تَرْجِعُونَهَا إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۸۷ ) فَأَمَّا إِنْ کَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِينَ‌( ۸۸ ) فَرَوْحٌ وَ رَيْحَانٌ وَ جَنَّةُ نَعِيمٍ‌( ۸۹ )

(۸۷) تو اس روح کو کیوں نہیں پلٹا دیتے ہو اگر اپنی بات میں سچے ہو (۸۸) پھر اگر مرنے والا مقربین میں سے ہے (۸۹) تو اس کے لئے آسائش, خوشبو دار پھول اور نعمتوں کے باغات ہیں

وَ أَمَّا إِنْ کَانَ مِنْ أَصْحَابِ الْيَمِينِ‌( ۹۰ ) فَسَلاَمٌ لَکَ مِنْ أَصْحَابِ الْيَمِينِ‌( ۹۱ ) وَ أَمَّا إِنْ کَانَ مِنَ الْمُکَذِّبِينَ

(۹۰) اور اگر اصحاب یمین میں سے ہے (۹۱) تو اصحاب یمین کی طرف سے تمہارے لئے سلام ہے (۹۲) اور اگر جھٹلانے والوں اور گمراہوں

الضَّالِّينَ‌( ۹۲ ) فَنُزُلٌ مِنْ حَمِيمٍ‌( ۹۳ ) وَتَصْلِيَةُجَحِيمٍ‌( ۹۴ ) إِنَّ هٰذَالَهُوَحَقُّ الْيَقِينِ‌( ۹۵ ) فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِيمِ‌( ۹۶ )

میں سے ہے (۹۳) تو کھولتے ہوئے پانی کی مہمانی ہے (۹۴) اور جہنّم میں جھونک دینے کی سزا ہے (۹۵) یہی وہ بات ہے جو بالکل برحق اور یقینی ہے

(۹۶) لہذا اپنے عظیم پروردگار

کے نام کی تسبیح کرتے رہو

( سورة الحديد)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

سَبَّحَ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۱ ) لَهُ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ يُحْيِي وَ يُمِيتُ وَ

(۱) محو تسبیح پروردگار ہے ہر وہ چیز جو زمین و آسمان میں ہے اور وہ پروردگار صاحبِ عزت بھی ہے اور صاحبِ حکمت بھی ہے (۲) آسمان و زمین کا کل اختیار اسی کے پاس ہے اور وہی حیات و موت کا دینے والا ہے

هُوَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۲ ) هُوَ الْأَوَّلُ وَ الْآخِرُ وَ الظَّاهِرُ وَ الْبَاطِنُ وَ هُوَ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۳ )

اور ہر شے پر اختیار رکھنے والا ہے (۳) وہی اوّل ہے وہی آخر وہی ظاہر ہے وہی باطن اور وہی ہر شے کا جاننے والا ہے

۵۳۸

هُوَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَى عَلَى الْعَرْشِ يَعْلَمُ مَا يَلِجُ فِي الْأَرْضِ وَ مَا يَخْرُجُ

(۴) وہی وہ ہے جس نے زمین و آسمان کو چھ دن میں پیدا کیا ہے اور پھر عرش پر اپنا اقتدار قائم کیا ہے وہ ہر اس چیز کو جانتا ہے جو زمین میں داخل ہوتی ہے یا زمین سے خارج ہوتی ہے

مِنْهَا وَ مَا يَنْزِلُ مِنَ السَّمَاءِ وَ مَا يَعْرُجُ فِيهَا وَ هُوَ مَعَکُمْ أَيْنَ مَا کُنْتُمْ وَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ( ۴ ) لَهُ مُلْکُ

اور جو چیز آسمان سے نازل ہوتی ہے اور آسمان کی طرف بلند ہوتی ہے اور وہ تمہارے ساتھ ہے تم جہاں بھی رہو اور وہ تمہارے اعمال کا دیکھنے والا ہے

(۵) آسمان و زمین کا ملک

السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ إِلَى اللَّهِ تُرْجَعُ الْأُمُورُ( ۵ ) يُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَ يُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَ هُوَ عَلِيمٌ

اسی کے لئے ہے اور تمام امور کی بازگشت اسی کی طرف ہے (۶) وہ رات کو دن میں اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور وہ سینوں کے رازوں سے

بِذَاتِ الصُّدُورِ( ۶ ) آمِنُوا بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ وَ أَنْفِقُوا مِمَّا جَعَلَکُمْ مُسْتَخْلَفِينَ فِيهِ فَالَّذِينَ آمَنُوا مِنْکُمْ وَ أَنْفَقُوا لَهُمْ

بھی باخبر ہے (۷) تم لوگ اللہ و رسول پر ایمان لے آؤ اور اس مال میں سے خرچ کرو جس میں اس نے تمہیں اپنا نائب قرار دیا ہے - تم میں سے جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے راہ خدا میں خرچ کیا

أَجْرٌ کَبِيرٌ( ۷ ) وَ مَا لَکُمْ لاَ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ الرَّسُولُ يَدْعُوکُمْ لِتُؤْمِنُوا بِرَبِّکُمْ وَ قَدْ أَخَذَ مِيثَاقَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ

ان کے لئے اجر عظیم ہے (۸) اور تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم خدا پر ایمان نہیں لاتے ہو جب کہ رسو ل تمہیں دعوت دے رہا ہے کہ اپنے پروردگار پر ایمان لے آؤ اور خدا تم سے اس بات کا عہد بھی شلے چکا ہے اگر تم

مُؤْمِنِينَ‌( ۸ ) هُوَ الَّذِي يُنَزِّلُ عَلَى عَبْدِهِ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ لِيُخْرِجَکُمْ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ وَ إِنَّ اللَّهَ بِکُمْ

اعتبار کرنے والے ہو (۹) وہی وہ ہے جو اپنے بندے پر کھلی ہوئی نشانیاں نازل کرتا ہے تاکہ تمہیں تاریکیوں سے نور کی طرف نکال کرلے آئے اور اللہ تمہارے حال پر

لَرَءُوفٌ رَحِيمٌ‌( ۹ ) وَ مَا لَکُمْ أَلاَّ تُنْفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَ لِلَّهِ مِيرَاثُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ لاَ يَسْتَوِي مِنْکُمْ مَنْ

یقینا مہربان و رحم کرنے والا ہے (۱۰) اور تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم راہ خدا میں خرچ نہیں کرتے ہو جب کہ آسمان و زمین کی وراثت اسی کے لئے ہے اور تم میں سے فتح سے

أَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَ قَاتَلَ أُولٰئِکَ أَعْظَمُ دَرَجَةً مِنَ الَّذِينَ أَنْفَقُوا مِنْ بَعْدُ وَ قَاتَلُوا وَ کُلاًّ وَعَدَ اللَّهُ الْحُسْنَى وَ

پہلے انفاق کرنے والا اور جہاد کرنے والا اس کے جیسا نہیں ہوسکتا ہے جو فتح کے بعد انفاق اور جہاد کرے - پہلے جہاد کرنے والے کا درجہ بہت بلند ہے اگرچہ خدا نے سب سے نیکی کا وعدہ کیا ہے اور

اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ( ۱۰ ) مَنْ ذَا الَّذِي يُقْرِضُ اللَّهَ قَرْضاً حَسَناً فَيُضَاعِفَهُ لَهُ وَ لَهُ أَجْرٌ کَرِيمٌ‌( ۱۱ )

وہ تمہارے جملہ اعمال سے باخبر ہے (۱۱) کون ہے جو اللہ کو قرض حسنہ دے کہ وہ اس کو دوگنا کردے اور اس کے لئے باعزّت اجر بھی ہو

۵۳۹

يَوْمَ تَرَى الْمُؤْمِنِينَ وَ الْمُؤْمِنَاتِ يَسْعَى نُورُهُمْ بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَ بِأَيْمَانِهِمْ بُشْرَاکُمُ الْيَوْمَ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا

(۱۲) اس دن تم باایمان مرد اور باایمان عورتوں کو دیکھو گے کہ ان کا نور ایمان ان کے آگے آگے اور داہنی طرف چل رہا ہے اور ان سے کہا جارہا ہے کہ آج تمہاری بشارت کا سامان وہ باغات ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں

الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ذٰلِکَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ‌( ۱۲ ) يَوْمَ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَ الْمُنَافِقَاتُ لِلَّذِينَ آمَنُوا انْظُرُونَا

اور تم ہمیشہ ان ہی میں رہنے والے ہو اور یہی سب سے بڑی کامیابی ہے (۱۳) اس دن منافق مرد اور منافق عورتیں صاحبان ایمان سے کہیں گے کہ ذرا ہماری طرف بھی نظر مرحمت کرو کہ ہم

نَقْتَبِسْ مِنْ نُورِکُمْ قِيلَ ارْجِعُوا وَرَاءَکُمْ فَالْتَمِسُوا نُوراً فَضُرِبَ بَيْنَهُمْ بِسُورٍ لَهُ بَابٌ بَاطِنُهُ فِيهِ الرَّحْمَةُ وَ ظَاهِرُهُ مِنْ

تمہارے نور سے استفادہ کریں تو ان سے کہا جائے گا کہ اپنے پیچھے کی طرف پلٹ جاؤ اور اپنے شیاطین سے نور کی التماس کرو اس کے بعد ان کے درمیان ایک دیوار حائل کردی جائے گی جس کے اندر کی طرف رحمت ہوگی

قِبَلِهِ الْعَذَابُ‌( ۱۳ ) يُنَادُونَهُمْ أَ لَمْ نَکُنْ مَعَکُمْ قَالُوا بَلَى وَ لٰکِنَّکُمْ فَتَنْتُمْ أَنْفُسَکُمْ وَ تَرَبَّصْتُمْ وَ ارْتَبْتُمْ وَ

اور باہر کی طرف عذاب ہوگا (۱۴) اور منافقین ایمان والوں سے پکار کر کہیں گے کہ کیا ہم تمہارے ساتھ نہیں تھے تو وہ کہیں گے بیشک مگر تم نے اپنے کو بلاؤں میں مبتلا کردیا اور ہمارے لئے مصائب کے منتظر رہے اور تم نے رسالت میں شک کیا اور تمہیں

غَرَّتْکُمُ الْأَمَانِيُّ حَتَّى جَاءَ أَمْرُ اللَّهِ وَ غَرَّکُمْ بِاللَّهِ الْغَرُورُ( ۱۴ ) فَالْيَوْمَ لاَ يُؤْخَذُ مِنْکُمْ فِدْيَةٌ وَ لاَ مِنَ الَّذِينَ کَفَرُوا

تمناؤں نے دھوکہ میں ڈالے رکھا یہاں تک کہ حکم خدا آگیا اور تمہیں دھوکہ باز شیطان نے دھوکہ دیا ہے (۱۵) تو آج نہ تم سے کوئی فدیہ لیا جائے گا اور نہ کفار سے

مَأْوَاکُمُ النَّارُ هِيَ مَوْلاَکُمْ وَ بِئْسَ الْمَصِيرُ( ۱۵ ) أَ لَمْ يَأْنِ لِلَّذِينَ آمَنُوا أَنْ تَخْشَعَ قُلُوبُهُمْ لِذِکْرِ اللَّهِ وَ مَا نَزَلَ

تم سب کا ٹھکانا جہنمّ ہے وہی تم سب کا صاحب ختیار ہے اور تمہارا بدترین انجام ہے (۱۶) کیا صاحبانِ ایمان کے لئے ابھی وہ وقت نہیں آیا ہے کہ ان کے دل ذکر خدا اور اس کی طرف سے نازل ہونے والے

مِنَ الْحَقِّ وَ لاَ يَکُونُوا کَالَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ مِنْ قَبْلُ فَطَالَ عَلَيْهِمُ الْأَمَدُ فَقَسَتْ قُلُوبُهُمْ وَ کَثِيرٌ مِنْهُمْ

حق کےلئے نرم ہوجائیں اوروہ ان اہل کتاب کی طرح نہ ہوجائیں جنہیں کتاب دی گئی تو ایک عرصہ گزرنےکے بعد ان کے دل سخت ہوگئے اور ان کی اکثریت

فَاسِقُونَ‌( ۱۶ ) اعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يُحْيِي الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا قَدْ بَيَّنَّا لَکُمُ الْآيَاتِ لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ‌( ۱۷ ) إِنَّ

بدکار ہوگئی (۱۷) یاد رکھو کہ خدا مردہ زمینوں کا زندہ کرنے والا ہے اور ہم نے تمام نشانیوں کو واضح کرکے بیان کردیا ہے تاکہ تم عقل سے کام لے سکو (۱۸) بیشک

الْمُصَّدِّقِينَ وَ الْمُصَّدِّقَاتِ وَ أَقْرَضُوا اللَّهَ قَرْضاً حَسَناً يُضَاعَفُ لَهُمْ وَ لَهُمْ أَجْرٌ کَرِيمٌ‌( ۱۸ )

خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں اور جنہوں نے راہ خدا میں اخلاص کے ساتھ مال خرچ کیا ہے ان کا اجر دوگنا کردیا جائے گا اور ان کے لئے بڑا باعزّت اجر ہے

۵۴۰