قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )6%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 153401 / ڈاؤنلوڈ: 6845
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

وَ الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَ رُسُلِهِ أُولٰئِکَ هُمُ الصِّدِّيقُونَ وَ الشُّهَدَاءُ عِنْدَ رَبِّهِمْ لَهُمْ أَجْرُهُمْ وَ نُورُهُمْ وَ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ

(۱۹) اور جو لوگ اللہ اور رسول پر ایمان لائے وہی خدا کے نزدیک صدیق اور شہید کا درجہ رکھتے ہیں اور ا ن ہی کے لئے ان کا اجر اور نور ہے اور جنہوں نے کفر اختیار کرلیا اور

کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا أُولٰئِکَ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ‌( ۱۹ ) اعْلَمُوا أَنَّمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا لَعِبٌ وَ لَهْوٌ وَ زِينَةٌ وَ تَفَاخُرٌ بَيْنَکُمْ وَ

ہماری آیات کی تکذیب کردی وہی دراصل اصحاب جہنّم ہیں (۲۰) یاد رکھو کہ زندگی دنیا صرف ایک کھیل, تماشہ, آرائش, باہمی تفاخراور

تَکَاثُرٌ فِي الْأَمْوَالِ وَ الْأَوْلاَدِ کَمَثَلِ غَيْثٍ أَعْجَبَ الْکُفَّارَ نَبَاتُهُ ثُمَّ يَهِيجُ فَتَرَاهُ مُصْفَرّاً ثُمَّ يَکُونُ حُطَاماً وَ فِي

اموال و اولاد کی کثرت کا مقابلہ ہے اور بس جیسے کوئی بارش ہو جس کی قوت نامیہ کسان کو خوش کردے اور اس کے بعد وہ کھیتی خشک ہوجائے پھر تم اسے زرد دیکھو اور آخر میں وہ ریزہ ریزہ ہوجائے اور

الْآخِرَةِ عَذَابٌ شَدِيدٌ وَ مَغْفِرَةٌ مِنَ اللَّهِ وَ رِضْوَانٌ وَ مَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلاَّ مَتَاعُ الْغُرُورِ( ۲۰ ) سَابِقُوا إِلَى مَغْفِرَةٍ

آخرت میں شدید عذاب بھی ہے اور مغفرت اور رضائے الہی بھی ہے اور زندگانی دنیا تو بس ایک دھوکہ کا سرمایہ ہے اور کچھ نہیں ہے (۲۱) تم سب اپنے پروردگار کی مغفرت

مِنْ رَبِّکُمْ وَ جَنَّةٍ عَرْضُهَا کَعَرْضِ السَّمَاءِ وَ الْأَرْضِ أُعِدَّتْ لِلَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَ رُسُلِهِ ذٰلِکَ فَضْلُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ

اور اس جّنت کی طرف سبقت کرو جس کی وسعت زمین و آسمان کے برابر ہے اور جسے ان لوگوں کے لئے مہیاّ کیا گیا ہے جو خدا اور رسول پر ایمان لائے ہیں یہی درحقیقت فضل خدا ہے جسے چاہتا ہے عطا کردیتا ہے

مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ‌( ۲۱ ) مَا أَصَابَ مِنْ مُصِيبَةٍ فِي الْأَرْضِ وَ لاَ فِي أَنْفُسِکُمْ إِلاَّ فِي کِتَابٍ

اور اللہ تو بہت بڑے فضل کا مالک ہے (۲۲) زمین میں کوئی بھی مصیبت وارد ہوتی ہے یا تمہارے نفس پر نازل ہوتی ہے تو نفس کے پیدا ہونے کے پہلے سے وہ کتاب الہی میں مقدر ہوچکی ہے

مِنْ قَبْلِ أَنْ نَبْرَأَهَا إِنَّ ذٰلِکَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ( ۲۲ ) لِکَيْلاَ تَأْسَوْا عَلَى مَا فَاتَکُمْ وَ لاَ تَفْرَحُوا بِمَا آتَاکُمْ وَ اللَّهُ

اور یہ خدا کے لئے بہت آسان شے ہے (۲۳) یہ تقدیر اس لئے ہے کہ جو تمہارے ہاتھ سے نکل جائے اس کا افسوس نہ کرو اور جو مل جائے اس پر غرور نہ کرو کہ

لاَ يُحِبُّ کُلَّ مُخْتَالٍ فَخُورٍ( ۲۳ ) الَّذِينَ يَبْخَلُونَ وَ َأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَمَنْ يَتَوَلَّ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ( ۲۴ )

اللہ اکڑنے والے مغرور افراد کو پسند نہیں کرتا ہے (۲۴) جو خود بھی بخل کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی بخل کا حکم دیتے ہیں اور جو بھی خدا سے روگردانی کرے گا اسے معلوم رہے کہ خدا سب سے بے نیاز اور قابلِ حمد و ستائش ہے

۵۴۱

لَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَيِّنَاتِ وَ أَنْزَلْنَا مَعَهُمُ الْکِتَابَ وَ الْمِيزَانَ لِيَقُومَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ وَ أَنْزَلْنَا الْحَدِيدَ فِيهِ بَأْسٌ

(۲۵) بیشک ہم نے اپنے رسولوں کو واضح دلائل کے ساتھ بھیجا ہے اور ان کے ساتھ کتاب اور میزان کو نازل کیا ہے تاکہ لوگ انصاف کے ساتھ قیام کریں اور ہم نے لوہے کو بھی نازل کیا ہے جس میں شدید جنگ

شَدِيدٌ وَ مَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَ لِيَعْلَمَ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ وَ رُسُلَهُ بِالْغَيْبِ إِنَّ اللَّهَ قَوِيٌّ عَزِيزٌ( ۲۵ ) وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحاً وَ

کا سامان اور بہت سے دوسرے منافع بھی ہیں اور اس لئے کہ خدا یہ دیکھے کہ کون ہے جو بغیر دیکھے اس کی اور اس کے رسول کی مدد کرتا ہے اور یقینا اللہ بڑا صاحبِ قوت اور صاحبِ عزت ہے (۲۶) اور ہم نے نوح علیہ السّلام اور

إِبْرَاهِيمَ وَ جَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِمَا النُّبُوَّةَ وَ الْکِتَابَ فَمِنْهُمْ مُهْتَدٍ وَ کَثِيرٌ مِنْهُمْ فَاسِقُونَ‌( ۲۶ ) ثُمَّ قَفَّيْنَا عَلَى آثَارِهِمْ

ابراہیم علیہ السّلام کو بھیجا اور ان کی اولاد میں کتاب اور نبوت قرار دی تو ان میں سے کچھ ہدایت یافتہ تھے اور بہت سے فاسق اور بدکار تھے (۲۷) پھر ہم نے ان ہی کے نقش قدم پر دوسرے رسول بھیجے

بِرُسُلِنَا وَ قَفَّيْنَا بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ وَ آتَيْنَاهُ الْإِنْجِيلَ وَ جَعَلْنَا فِي قُلُوبِ الَّذِينَ اتَّبَعُوهُ رَأْفَةً وَ رَحْمَةً وَ رَهْبَانِيَّةً

اور ان کے پیچھے عیسٰی علیہ السّلام بن مریم علیہ السّلام کو بھیجا اور انہیں انجیل عطا کردی اور ان کا اتباع کرنے والوں کے دلوں میں مہربانی اور محبت قرار دے دی اور جس رہبانیت

ابْتَدَعُوهَا مَا کَتَبْنَاهَا عَلَيْهِمْ إِلاَّ ابْتِغَاءَ رِضْوَانِ اللَّهِ فَمَا رَعَوْهَا حَقَّ رِعَايَتِهَا فَآتَيْنَا الَّذِينَ آمَنُوا مِنْهُمْ أَجْرَهُمْ وَ

کو ان لوگوں نے ازخود ایجاد کرلیا تھا اور اس سے رضائے خدا کے طلبگار تھے اسے ہم نے ان کے اوپر فرض نہیں قرار دیا تھا اور انہوں نے خود بھی اس کی مکمل پاسداری نہیں کی تو ہم نے ان میں سے واقعا ایمان لانے والوں کو اجر عطا کردیا اور

کَثِيرٌ مِنْهُمْ فَاسِقُونَ‌( ۲۷ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَ آمِنُوا بِرَسُولِهِ يُؤْتِکُمْ کِفْلَيْنِ مِنْ رَحْمَتِهِ وَ يَجْعَلْ لَکُمْ

ان میں سے بہت سے تو بالکل فاسق اور بدکردار تھے (۲۸) ایمان والو اللہ سے ڈرو اور رسول پر واقعی ایمان لے آؤ تاکہ خدا تمہیں اپنی رحمت کے دہرے حّصے عطا کردے اور تمہارے لئے

نُوراً تَمْشُونَ بِهِ وَ يَغْفِرْ لَکُمْ وَ اللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۲۸ ) لِئَلاَّ يَعْلَمَ أَهْلُ الْکِتَابِ أَلاَّ يَقْدِرُونَ عَلَى شَيْ‌ءٍ مِنْ

ایسا نور قرار دے دے جس کی روشنی میں چل سکو اور تمہیں بخش دے اور اللہ بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربان ہے (۲۹) تاکہ اہلِ کتاب کو معلوم ہوجائے کہ وہ

فَضْلِ اللَّهِ وَ أَنَّ الْفَضْلَ بِيَدِ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ‌( ۲۹ )

فضل خدا کےبارے میں کوئی اختیار نہیں رکھتے ہیں اورفضل تمام تر خدا کے ہاتھ میں ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا کردیتا ہے اور وہ بہت بڑے فضل کا مالک ہے

۵۴۲

( سورة المجادلة)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

قَدْ سَمِعَ اللَّهُ قَوْلَ الَّتِي تُجَادِلُکَ فِي زَوْجِهَا وَ تَشْتَکِي إِلَى اللَّهِ وَ اللَّهُ يَسْمَعُ تَحَاوُرَکُمَا إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ( ۱ )

(۱) بیشک اللہ نے اس عورت کی بات سن لی جو تم سے اپنے شوہر کے بارے میں بحث کررہی تھی اور اللہ سے فریاد کررہی تھی اور اللہ تم دونوں کی باتیں سن رہا تھا کہ وہ سب کچھ سننے والا اور دیکھنے والا ہے

الَّذِينَ يُظَاهِرُونَ مِنْکُمْ مِنْ نِسَائِهِمْ مَا هُنَّ أُمَّهَاتِهِمْ إِنْ أُمَّهَاتُهُمْ إِلاَّ اللاَّئِي وَلَدْنَهُمْ وَ إِنَّهُمْ لَيَقُولُونَ مُنْکَراً مِنَ

(۲) جو لوگ اپنی عورتوں سے ظہار کرتے ہیں ان کی عورتیں ان کی مائیں نہیں ہیں - مائیں تو صرف وہ عورتیں ہیں جنہوں نے پیدا کیا ہے .اور یہ لوگ یقینا بہت بری

الْقَوْلِ وَ زُوراً وَ إِنَّ اللَّهَ لَعَفُوٌّ غَفُورٌ( ۲ ) وَ الَّذِينَ يُظَاهِرُونَ مِنْ نِسَائِهِمْ ثُمَّ يَعُودُونَ لِمَا قَالُوا فَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مِنْ

اور جھوٹی بات کہتے ہیں اور اللہ بہت معاف کرنے والا اور بخشنے والا ہے (۳) جو لوگ تم میں سے اپنی عورتوں سے ظہار کریں اور پھر اپنی بات سے پلٹنا چاہیں انہیں چاہئے کہ عورت کو ہاتھ لگانے سے پہلے ایک غلام آزاد کریں

قَبْلِ أَنْ يَتَمَاسَّا ذٰلِکُمْ تُوعَظُونَ بِهِ وَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ( ۳ ) فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ مِنْ قَبْلِ

کہ یہ خدا کی طرف سے تمہارے لئے نصیحت ہے اور خدا تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے (۴) پھر کسی شخص کے لئے غلام ممکن نہ ہو تو آپس میں ایک دوسرے کو مس کرنے سے پہلے دو مہینے کے مسلسل روزے رکھے

أَنْ يَتَمَاسَّا فَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَإِطْعَامُ سِتِّينَ مِسْکِيناً ذٰلِکَ لِتُؤْمِنُوا بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ وَ تِلْکَ حُدُودُ اللَّهِ وَ لِلْکَافِرِينَ

پھر یہ بھی ممکن نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے یہ اس لئے تاکہ تم خدا و رسول پر صحیح ایمان رکھو اور یہ اللہ کے مقرر کردہ حدود ہیں اور

عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۴ ) إِنَّ الَّذِينَ يُحَادُّونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ کُبِتُوا کَمَا کُبِتَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَقَدْ أَنْزَلْنَا آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ وَلِلْکَافِرِينَ

کافروں کے لئے بڑا دردناک عذاب ہے (۵) بیشک جو لوگ خدا و رسول سے دشمنی کرتے ہیں وہ ویسے ہی ذلیل ہوں گے جیسے ان سے پہلے والے ذلیل ہوئے ہیں اور ہم نے کھلی ہوئی نشانیاں نازل کردی ہیں اور کافروں کے لئے

عَذَابٌ مُهِينٌ‌( ۵ ) يَوْمَ يَبْعَثُهُمُ اللَّهُ جَمِيعاً فَيُنَبِّئُهُمْ بِمَا عَمِلُوا أَحْصَاهُ اللَّهُ وَ نَسُوهُ وَ اللَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ شَهِيدٌ( ۶ )

رسوا کن عذاب ہے (۶) جس دن خدا سب کو زندہ کرے گا اور انہیں ان کے اعمال سے باخبر کرے گا جسے اس نے محفوظ کر رکھا ہے اور ان لوگوں نے خود بھلادیا ہے اور اللہ ہر شے کی نگرانی کرنے والا ہے

۵۴۳

أَ لَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ مَا يَکُونُ مِنْ نَجْوَى ثَلاَثَةٍ إِلاَّ هُوَ رَابِعُهُمْ وَ لاَ خَمْسَةٍ إِلاَّ

(۷) کیا تم نہیں دیکھتے ہو کہ اللہ زمین و آسمان کی ہر شے سے باخبر ہے .کہیں بھی تین آدمیوں کے درمیان راز کی بات نہیں ہوتی ہے مگر یہ کہ وہ ان کا چوتھا ہوتا ہے اور پانچ کی راز داری ہوتی

هُوَ سَادِسُهُمْ وَ لاَ أَدْنَى مِنْ ذٰلِکَ وَ لاَ أَکْثَرَ إِلاَّ هُوَ مَعَهُمْ أَيْنَ مَا کَانُوا ثُمَّ يُنَبِّئُهُمْ بِمَا عَمِلُوا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّ

ہے تو وہ ان کا چھٹا ہوتا ہے اور کم و بیش بھی کوئی رازداری ہوتی ہے تو وہ ان کے ساتھ ضرور رہتا ہے چاہے وہ کہیں بھی رہیں اس کے بعد روز قیامت انہیں باخبر کرے گا کہ انہوں

اللَّهَ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۷ ) أَ لَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ نُهُوا عَنِ النَّجْوَى ثُمَّ يَعُودُونَ لِمَا نُهُوا عَنْهُ وَ يَتَنَاجَوْنَ بِالْإِثْمِ وَ

نے کیا کیا ہے کہ بیشک وہ ہر شے کا جاننے والا ہے (۸) کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں راز کی باتوں سے منع کیا گیا لیکن وہ پھر بھی ایسی باتیں کرتے ہیں اور گناہ اور

الْعُدْوَانِ وَ مَعْصِيَةِ الرَّسُولِ وَ إِذَا جَاءُوکَ حَيَّوْکَ بِمَا لَمْ يُحَيِّکَ بِهِ اللَّهُ وَ يَقُولُونَ فِي أَنْفُسِهِمْ لَوْ لاَ يُعَذِّبُنَا اللَّهُ

ظلم اور رسول کی نافرمانی کے ساتھ راز کی باتیں کرتے ہیں اور جب تمہارے پاس آتے ہیں تو اس طرح مخاطب کرتے ہیں جس طرح خدا نے انہیں نہیں سکھایا ہے اور اپنے دل ہی دل میں کہتے ہیں کہ ہم غلطی پر ہیں تو خدا ہماری باتوں پر عذاب کیوں نہیں نازل کرتا

بِمَا نَقُولُ حَسْبُهُمْ جَهَنَّمُ يَصْلَوْنَهَا فَبِئْسَ الْمَصِيرُ( ۸ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا تَنَاجَيْتُمْ فَلاَ تَتَنَاجَوْا بِالْإِثْمِ وَ

- حالانکہ ان کے لئے جہنّم ہی کافی ہے جس میں انہیں جلنا ہے اور وہ بدترین انجام ہے (۹) ایمان والو جب بھی راز کی باتیں کرو تو خبردار گناہ اور تعدی اور رسول کی نافرمانی کے

الْعُدْوَانِ وَ مَعْصِيَةِ الرَّسُولِ وَ تَنَاجَوْا بِالْبِرِّ وَ التَّقْوَى وَ اتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ‌( ۹ ) إِنَّمَا النَّجْوَى مِنَ

ساتھ نہ کرنا بلکہ نیکی اور تقویٰ کے ساتھ باتیں کرنا اور اللہ سے ڈرتے رہنا کہ بلآخر اسی کی طرف پلٹ کر جانا ہے (۱۰) یہ رازداری شیطان کی طرف

الشَّيْطَانِ لِيَحْزُنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ لَيْسَ بِضَارِّهِمْ شَيْئاً إِلاَّ بِإِذْنِ اللَّهِ وَ عَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُونَ‌( ۱۰ ) يَا أَيُّهَا

سے صاحبانِ ایمان کو دکھ پہنچانے کے لئے ہوتی ہے حالانکہ وہ انہیں نقصان نہیں پہنچا سکتا ہے جب تک خدا اجازت نہ د ے دے اور صاحبانِ ایمان کا بھروسہ صرف اللہ پر ہوتا ہے (۱۱) ایمان والو

الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قِيلَ لَکُمْ تَفَسَّحُوا فِي الْمَجَالِسِ فَافْسَحُوا يَفْسَحِ اللَّهُ لَکُمْ وَ إِذَا قِيلَ انْشُزُوا فَانْشُزُوا يَرْفَعِ اللَّهُ

جب تم سے مجلس میں وسعت پیدا کرنے کے لئے کہا جائے تو دوسروں کو جگہ دیدو تاکہ خدا تمہیں جنّت میں وسعت دے سکے اور جب تم سے کہا جائے کہ اُٹھ جاؤ تو اُٹھ جاؤ کہ خدا صاحبان

الَّذِينَ آمَنُوا مِنْکُمْ وَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ وَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ( ۱۱ )

ایمان اور جن کو علم دیا گیا ہے ان کے درجات کو بلند کرنا چاہتا ہے اور اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے

۵۴۴

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نَاجَيْتُمُ الرَّسُولَ فَقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ نَجْوَاکُمْ صَدَقَةً ذٰلِکَ خَيْرٌ لَکُمْ وَ أَطْهَرُ فَإِنْ لَمْ تَجِدُوا

(۱۲) ایمان والو جب بھی رسول سے کوئی راز کی بات کرو تو پہلے صدقہ نکال دو کہ یہی تمہارے حق میں بہتری اور پاکیزگی کی بات ہے پھر اگر صدقہ ممکن

فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱۲ ) أَ أَشْفَقْتُمْ أَنْ تُقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ نَجْوَاکُمْ صَدَقَاتٍ فَإِذْ لَمْ تَفْعَلُوا وَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْکُمْ

نہ ہو تو خدا بہت بخشنے والا اور مہربان ہے (۱۳) کیا تم اس بات سے ڈر گئے ہو کہ اپنی رازدارانہ باتوں سے پہلے خیرات نکال دو اب جب کہ تم نے ایسا نہیں کیا ہے اور خدا نے تمہاری توبہ قبول کرلی ہے

فَأَقِيمُوا الصَّلاَةَ وَ آتُوا الزَّکَاةَ وَ أَطِيعُوا اللَّهَ وَ رَسُولَهُ وَ اللَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ‌( ۱۳ ) أَ لَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ تَوَلَّوْا قَوْماً

تو اب نماز قائم کرو اور زکات ادا کرو اور اللہ و رسول کی اطاعت کرو کہ اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے (۱۴) کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا ہے جنہوں نے اس قوم سے دوستی کرلی ہے

غَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ مَا هُمْ مِنْکُمْ وَ لاَ مِنْهُمْ وَ يَحْلِفُونَ عَلَى الْکَذِبِ وَ هُمْ يَعْلَمُونَ‌( ۱۴ ) أَعَدَّ اللَّهُ لَهُمْ عَذَاباً

جس پر خدا نے عذاب نازل کیا ہے یہ نہ تم میں سے ہیں اور نہ ان میں سے اور یہ جھوٹی قسمیں کھاتے ہیں اور خود بھی اپنے جھوٹ سے باخبر ہیں (۱۵) اللہ نے ان کے لئے سخت عذاب

شَدِيداً إِنَّهُمْ سَاءَ مَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۱۵ ) اتَّخَذُوا أَيْمَانَهُمْ جُنَّةً فَصَدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ فَلَهُمْ عَذَابٌ مُهِينٌ‌( ۱۶ )

مہّیا کر رکھا ہے کہ یہ بہت برے اعمال کررہے تھے (۱۶) انہوں نے اپنی قسموں کو سپر بنالیا ہے اور راہ خدا میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں تو ان کے لئے رسوا کرنے والا عذاب ہے

لَنْ تُغْنِيَ عَنْهُمْ أَمْوَالُهُمْ وَ لاَ أَوْلاَدُهُمْ مِنَ اللَّهِ شَيْئاً أُولٰئِکَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۱۷ ) يَوْمَ يَبْعَثُهُمُ

(۱۷) اللہ کے مقابلہ میں ان کا مال اور ان کی اولاد کوئی کام آنے والا نہیں ہے یہ سب جہنّمی ہیں اور وہیں ہمیشہ رہنے والے ہیں (۱۸) جس دن خدا ان سب کو دوبارہ زندہ کرے گا

اللَّهُ جَمِيعاً فَيَحْلِفُونَ لَهُ کَمَا يَحْلِفُونَ لَکُمْ وَ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ عَلَى شَيْ‌ءٍ أَلاَ إِنَّهُمْ هُمُ الْکَاذِبُونَ‌( ۱۸ ) اسْتَحْوَذَ

اور یہ اس سے بھی ایسی ہی قسمیں کھائیں گے جیسی تم سے کھاتے ہیں اور ان کا خیال ہوگا کہ ان کے پاس کوئی بات ہے حالانکہ یہ بالکل جھوٹے ہیں

(۱۹) ان پر شیطان غالب آگیا

عَلَيْهِمُ الشَّيْطَانُ فَأَنْسَاهُمْ ذِکْرَ اللَّهِ أُولٰئِکَ حِزْبُ الشَّيْطَانِ أَلاَ إِنَّ حِزْبَ الشَّيْطَانِ هُمُ الْخَاسِرُونَ‌( ۱۹ ) إِنَّ

ہے اور اس نے انہیں ذکر خدا سے غافل کردیا ہے آگاہ ہوجاؤ کہ یہ شیطان کا گروہ ہیں اور شیطان کا گروہ بہرحال خسارہ میں رہنے والا ہے (۲۰) بیشک جو

الَّذِينَ يُحَادُّونَ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ أُولٰئِکَ فِي الْأَذَلِّينَ‌( ۲۰ ) کَتَبَ اللَّهُ لَأَغْلِبَنَّ أَنَا وَ رُسُلِي إِنَّ اللَّهَ قَوِيٌّ عَزِيزٌ( ۲۱ )

لوگ خدا و رسول سے دشمنی کرتے ہیں ان کا شمار ذلیل ترین لوگوں میں ہے (۲۱) اللہ نے یہ لکھ دیا ہے کہ میں اور میرے رسول غالب آنے والے ہیں بیشک اللہ صاحبِ قوت اور صاحب عزت ہے

۵۴۵

لاَ تَجِدُ قَوْماً يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ يُوَادُّونَ مَنْ حَادَّ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ وَ لَوْ کَانُوا آبَاءَهُمْ أَوْ أَبْنَاءَهُمْ أَوْ

(۲۲) آپ کبھی نہ دیکھیں گے کہ جو قوم اللہ اور روزِ آخرت پر ایمان رکھنے والی ہے وہ ان لوگوں سے دوستی کررہی ہے جو اللہ اور اس کے رسول سے دشمنی کرنے والے ہیں چاہے وہ ان کے باپ دادا یا اولاد یا

إِخْوَانَهُمْ أَوْ عَشِيرَتَهُمْ أُولٰئِکَ کَتَبَ فِي قُلُوبِهِمُ الْإِيمَانَ وَ أَيَّدَهُمْ بِرُوحٍ مِنْهُ وَ يُدْخِلُهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا

برادران یا عشیرہ اور قبیلہ والے ہی کیوں نہ ہوں - اللہ نے صاحبان ایمان کے دلوں میں ایمان لکھ دیا ہے اور ان کی اپنی خاص روح کے ذریعہ تائید کی ہے اور وہ انہیں ان جنّتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے ن

الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوا عَنْهُ أُولٰئِکَ حِزْبُ اللَّهِ أَلاَ إِنَّ حِزْبَ اللَّهِ هُمُ الْمُفْلِحُونَ‌( ۲۲ )

ہریں جاری ہوں گی اور وہ ا ن ہی میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے - خدا ان سے راضی ہوگا اور وہ خدا سے راضی ہوں گے یہی لوگ اللہ کا گروہ ہیں اور آگاہ ہوجاؤ کہ اللہ کا گروہ ہی نجات پانے والا ہے

( سورة الحشر)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

سَبَّحَ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۱ ) هُوَ الَّذِي أَخْرَجَ الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْ أَهْلِ

(۱) اللہ ہی کے لئے محہُ تسبیح ہے جو کچھ بھی زمین و آسمان میں ہے اور وہی صاحب عزت اور صاحب حکمت ہے (۲) وہی وہ ہے جس نے اہل کتاب

الْکِتَابِ مِنْ دِيَارِهِمْ لِأَوَّلِ الْحَشْرِ مَا ظَنَنْتُمْ أَنْ يَخْرُجُوا وَ ظَنُّوا أَنَّهُمْ مَانِعَتُهُمْ حُصُونُهُمْ مِنَ اللَّهِ فَأَتَاهُمُ اللَّهُ مِنْ

کے کافروں کو پہلے ہی حشر میں ان کے وطن سے نکال باہر کیا تم تو اس کا تصور بھی نہیں کررہے تھے کہ یہ نکل سکیں گے اور ان کا بھی یہی خیال تھا کہ ان کے قلعے انہیں خدا سے بچالیں گے لیکن

حَيْثُ لَمْ يَحْتَسِبُوا وَقَذَفَ فِي قُلُوبِهِمُ الرُّعْبَ يُخْرِبُونَ بُيُوتَهُمْ بِأَيْدِيهِمْ وَأَيْدِي الْمُؤْمِنِينَ فَاعْتَبِرُوا يَا أُولِي الْأَبْصَارِ( ۲ )

خدا ایسے رخ سے پیش آیا جس کا انہیں وہم و گمان بھی نہیں تھا اور ان کے دلوں میں رعب پیدا کردیا کہ وہ اپنے گھروں کو خود اپنے ہاتھوں سے اور صاحبان ایمان کے ہاتھوں سے اجاڑنے لگے تو صاحبانِ نظر عبرت حاصل کرو

وَ لَوْ لاَ أَنْ کَتَبَ اللَّهُ عَلَيْهِمُ الْجَلاَءَ لَعَذَّبَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَ لَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابُ النَّارِ( ۳ )

(۳) اور اگر خدا نے ان کے حق میں جلاوطنی نہ لکھ دی ہوتی تو ان پر دنیا ہی میں عذاب نازل کردیتا اور آخرت میں تو جہنّم کا عذاب طے ہی ہے

۵۴۶

ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ شَاقُّوا اللَّهَ وَ رَسُولَهُ وَ مَنْ يُشَاقِّ اللَّهَ فَإِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ‌( ۴ ) مَا قَطَعْتُمْ مِنْ لِينَةٍ أَوْ تَرَکْتُمُوهَا

(۴) یہ اس لئے کہ انہوں نے اللہ اور رسول سے اختلاف کیا اور جو خدا سے اختلاف کرے اس کے حق میں خدا سخت عذاب کرنے والا ہے (۵) مسلمانو تم نے جو بھی کھجور کی شاخ کاٹی ہے یا اسے اس کی جڑوں پر رہنے دیا ہے

قَائِمَةً عَلَى أُصُولِهَا فَبِإِذْنِ اللَّهِ وَ لِيُخْزِيَ الْفَاسِقِينَ‌( ۵ ) وَ مَا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ مِنْهُمْ فَمَا أَوْجَفْتُمْ عَلَيْهِ مِنْ

یہ سب خدا کی اجازت سے ہوا ہے اور اس لئے تاکہ خدا فاسقین کو فِسوا کرے (۶) اور خدا نے جو کچھ ان کی طرف سے مال غنیمت اپنے رسول کو دلوایا ہے جس کے لئے تم نے

خَيْلٍ وَ لاَ رِکَابٍ وَ لٰکِنَّ اللَّهَ يُسَلِّطُ رُسُلَهُ عَلَى مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۶ ) مَا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى

گھوڑے یا اونٹ کے ذریعہ کوئی دوڑ دھوپ نہیں کی ہے.... لیکن اللہ اپنے رسولوں کو غلبہ عنایت کرتا ہے اور وہ ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے (۷) تو کچھ بھی اللہ نے اہل قریہ کی طرف

رَسُولِهِ مِنْ أَهْلِ الْقُرَى فَلِلَّهِ وَ لِلرَّسُولِ وَ لِذِي الْقُرْبَى وَ الْيَتَامَى وَ الْمَسَاکِينِ وَ ابْنِ السَّبِيلِ کَيْ لاَ يَکُونَ دُولَةً

سے اپنے رسول کو دلوایا ہے وہ سب اللہ ,رسول اور رسول کے قرابتدار, ایتام, مساکین اور مسافران غربت زدہ کے لئے ہے تاکہ سارا مال صرف مالداروں کے

بَيْنَ الْأَغْنِيَاءِ مِنْکُمْ وَ مَا آتَاکُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَ مَا نَهَاکُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا وَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ‌( ۷ )

درمیان گھوم پھر کر نہ رہ جائے اور جو کچھ بھی رسول تمہیں دیدے اسے لے لو اور جس چیز سے منع کردے اس سے رک جاؤ اور اللہ سے ڈرو کہ اللہ سخت عذاب کرنے والا ہے

لِلْفُقَرَاءِ الْمُهَاجِرِينَ الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِنْ دِيَارِهِمْ وَ أَمْوَالِهِمْ يَبْتَغُونَ فَضْلاً مِنَ اللَّهِ وَ رِضْوَاناً وَ يَنْصُرُونَ اللَّهَ وَ

(۸) یہ مال ان مہاجر فقرائ کے لئے بھی ہے جنہیں ان کے گھروں اور اموال سے نکال باہر کردیا گیا ہے اور وہ صرف خدا کے فضل اور اس کی مرضی کے طلبگار ہیں اور خدا و

رَسُولَهُ أُولٰئِکَ هُمُ الصَّادِقُونَ‌( ۸ ) وَ الَّذِينَ تَبَوَّءُوا الدَّارَ وَ الْإِيمَانَ مِنْ قَبْلِهِمْ يُحِبُّونَ مَنْ هَاجَرَ إِلَيْهِمْ وَ لاَ

رسول کی مدد کرنے والے ہیں کہ یہی لوگ دعوائے ایمان میں سچے ہیں (۹) اور جن لوگوں نے دارالہجرت اور ایمان کو ان سے پہلے اختیار کیا تھا وہ ہجرت کرنے والوں کو دوست رکھتے ہیں اور جو کچھ انہیں دیا گیا ہے اپنے دلوں میں اس کی طرف سے کوئی ضرورت نہیں محسوس کرتے ہیں اور اپنے نفس پر دوسروں

يَجِدُونَ فِي صُدُورِهِمْ حَاجَةً مِمَّا أُوتُوا وَ يُؤْثِرُونَ عَلَى أَنْفُسِهِمْ وَ لَوْ کَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ وَ مَنْ يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ

کو مقدم کرتے ہیں چاہے انہیں کتنی ہی ضرورت کیوں نہ ہو.... اور جسے بھی اس کیے نفس کی حرص سے بچالیا جائے

فَأُولٰئِکَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ‌( ۹ )

وہی لوگ نجات پانے والے ہیں

۵۴۷

وَ الَّذِينَ جَاءُوا مِنْ بَعْدِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَ لِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالْإِيمَانِ وَ لاَ تَجْعَلْ فِي قُلُوبِنَا غِلاًّ

(۱۰) اور جو لوگ ان کے بعد آئے اور ان کا کہنا یہ ہے کہ خدایا ہمیں معاف کردے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی جنہوں نے ایمان میں ہم پر سبقت کی ہے اور ہمارے دلوں میں صاحبانِ ایمان کے لئے کسی طرح کا کینہ

لِلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا إِنَّکَ رَءُوفٌ رَحِيمٌ‌( ۱۰ ) أَ لَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ نَافَقُوا يَقُولُونَ لِإِخْوَانِهِمُ الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْ أَهْلِ

نہ قرار دینا کہ تو بڑا مہربان اور رحم کرنے والا ہے (۱۱) کیا تم نے منافقین کا حال نہیں دیکھا ہے کہ یہ اپنے اہل کتاب کافر بھائیوں سے کہتے ہیں کہ

الْکِتَابِ لَئِنْ أُخْرِجْتُمْ لَنَخْرُجَنَّ مَعَکُمْ وَ لاَ نُطِيعُ فِيکُمْ أَحَداً أَبَداً وَ إِنْ قُوتِلْتُمْ لَنَنْصُرَنَّکُمْ وَ اللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّهُمْ

اگر تمہیں نکال دیا گیا تو ہم بھی تمہارے ساتھ نکل چلیں گے اور تمہارے بارے میں کسی کی اطاعت نہ کریں گے اور اگر تم سے جنگ کی گئی تو بھی ہم تمہاری مدد کریں گے اور خدا گواہ ہے کہ یہ

لَکَاذِبُونَ‌( ۱۱ ) لَئِنْ أُخْرِجُوا لاَ يَخْرُجُونَ مَعَهُمْ وَ لَئِنْ قُوتِلُوا لاَ يَنْصُرُونَهُمْ وَ لَئِنْ نَصَرُوهُمْ لَيُوَلُّنَّ الْأَدْبَارَ ثُمَّ لاَ

سب بالکل جھوٹے ہیں (۱۲) وہ اگر نکال بھی دیئے گئے تو یہ ان کے ساتھ نہ نکلیں گے اور اگر ان سے جنگ کی گئی تو یہ ہرگز ان کی مدد نہ کریں گے اور اگر مدد بھی کریں گے تو پیٹھ پھیر کر بھاگ جائیں گے پھر ان کی کوئی

يُنْصَرُونَ‌( ۱۲ ) لَأَنْتُمْ أَشَدُّ رَهْبَةً فِي صُدُورِهِمْ مِنَ اللَّهِ ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَ يَفْقَهُونَ‌( ۱۳ ) لاَ يُقَاتِلُونَکُمْ جَمِيعاً

مدد کرنے والا نہ ہوگا (۱۳) مسلمانو تم ان کے دلوں میں اللہ سے بھی زیادہ خوف رکھتے ہو یہ اس لئے کہ یہ قوم سمجھدار نہیں ہے (۱۴) یہ کبھی تم سے اجتماعی طور پر جنگ نہ کریں

إِلاَّ فِي قُرًى مُحَصَّنَةٍ أَوْ مِنْ وَرَاءِ جُدُرٍ بَأْسُهُمْ بَيْنَهُمْ شَدِيدٌ تَحْسَبُهُمْ جَمِيعاً وَ قُلُوبُهُمْ شَتَّى ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَ

گے مگر یہ کہ محفوظ بستیوں میں ہوں یا دیواروں کے پیچھے ہوں ان کی دھاک آپس میں بہت ہے اور تم یہ خیال کرتے ہو کہ یہ سب متحد ہیں ہرگز نہیں ان کے دلوں میں سخت تفرقہ ہے اور یہ اس لئے کہ اس قوم کے

يَعْقِلُونَ‌( ۱۴ ) کَمَثَلِ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ قَرِيباً ذَاقُوا وَبَالَ أَمْرِهِمْ وَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۱۵ ) کَمَثَلِ الشَّيْطَانِ إِذْ

پاس عقل نہیں ہے (۱۵) جس طرح کہ ابھی حال میں ان سے پہلے والوں کا حشر ہوا ہے کہ انہوں نے اپنے کام کے وبال کامزہ چکھ لیا ہے اور پھر ان کے لئے دردناک عذاب بھی ہے (۱۶) ان کی مثال شیطان جیسی ہے

قَالَ لِلْإِنْسَانِ اکْفُرْ فَلَمَّا کَفَرَ قَالَ إِنِّي بَرِي‌ءٌ مِنْکَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ‌( ۱۶ )

کہ اس نے انسان سے کہا کہ کفر اختیار کرلے اور جب وہ کافر ہوگیا تو کہنے لگا کہ میں تجھ سے بیزار ہوں میں تو عالمین کے پروردگار سے ڈرتا ہوں

۵۴۸

فَکَانَ عَاقِبَتَهُمَا أَنَّهُمَا فِي النَّارِ خَالِدَيْنِ فِيهَا وَ ذٰلِکَ جَزَاءُ الظَّالِمِينَ‌( ۱۷ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَ

(۱۷) تو ان دونوں کا انجام یہ ہے کہ دونوں جہنّم میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہیں اور یہی ظالمین کی واقعی سزا ہے (۱۸) ایمان والو اللہ سے ڈرو اور

لْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَا قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ‌( ۱۸ وَ لاَ تَکُونُوا کَالَّذِينَ نَسُوا اللَّهَ فَأَنْسَاهُمْ

ہر شخص یہ دیکھے کہ اس نے کل کے لئے کیا بھیج دیا ہے اور اللہ سے ڈرتے رہو کہ وہ یقینا تمہارے اعمال سے باخبر ہے (۱۹) اور خبردار ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جنہوں نے خدا کو بھلادیا تو خدا نے خود ان کے

أَنْفُسَهُمْ أُولٰئِکَ هُمُ الْفَاسِقُونَ‌( ۱۹ ) لاَ يَسْتَوِي أَصْحَابُ النَّارِ وَأَصْحَابُ الْجَنَّةِ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ هُمُ الْفَائِزُونَ‌( ۲۰ )

نفس کو بھی بھلا دیا اور وہ سب واقعی فاسق اور بدکار ہیں (۲۰) اصحاب جنّت اور اصحاب جہنمّ ایک جیسے نہیں ہوسکتے, اصحاب جنّت وہی ہیں جو کامیاب ہونے والے ہیں

لَوْ أَنْزَلْنَا هٰذَا الْقُرْآنَ عَلَى جَبَلٍ لَرَأَيْتَهُ خَاشِعاً مُتَصَدِّعاً مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ وَ تِلْکَ الْأَمْثَالُ نَضْرِبُهَا لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ

(۲۱) ہم اگر اس قرآن کو کسی پہاڑ پر نازل کردیتے تو تم دیکھتے کہ پہاڑ خورِ خدا سے لرزاں اور ٹکڑے ٹکڑے ہوا جارہا ہے اور ہم ان مثالوں کو انسانوں کے لئے اس لئے بیان کرتے ہیں کہ شاید وہ کچھ

يَتَفَکَّرُونَ‌( ۲۱ ) هُوَ اللَّهُ الَّذِي لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ عَالِمُ الْغَيْبِ وَ الشَّهَادَةِ هُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِيمُ‌( ۲۲ ) هُوَ اللَّهُ الَّذِي لاَ

غور و فکر کرسکیں (۲۲) وہ خدا وہ ہے جس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے اور وہ حاضر و غائب سب کا جاننے والا عظیم اور دائمی رحمتوں کا مالک ہے (۲۳) وہ اللہ وہ ہے جس کے

إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ الْمَلِکُ الْقُدُّوسُ السَّلاَمُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِّرُ سُبْحَانَ اللَّهِ عَمَّا يُشْرِکُونَ‌( ۲۳ )

علاوہ کوئی خدا نہیں ہے وہ بادشاہ, پاکیزہ صفات, بے عیب, امان دینے والا, نگرانی کرنے والا, صاحبِ عزت, زبردست اور کبریائی کا مالک ہے - وہ ان تمام باتوں سے پاک و پاکیزہ ہے جو مشرکین کیا کرتے ہیں

هُوَاللَّهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ لَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَى يُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۲۴ )

(۲۴) وہ ایسا خدا ہے جو پیدا کرنے والا, ایجاد کرنے والا اور صورتیں بنانے والا ہے اس کے لئے بہترین نام ہیں زمین و آسمان کا ہر ذرّہ اسی کے لئے محوتسبیح ہے اور وہ صاحبِ عزت و حکمت ہے

۵۴۹

( سورة الممتحنة)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمنِ الرَّحيمِ‏

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يا أَيُّهَا الَّذينَ آمَنُوا لا تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَ عَدُوَّكُمْ أَوْلِياءَ تُلْقُونَ إِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ وَ قَدْ كَفَرُوا بِما جاءَكُمْ مِنَ الْحَقِّ

(۱) ایمان والو خبردار میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست مت بنانا کہ تم ان کی طرف دوستی کی پیش کش کرو جب کہ انہوں نے اس حق کا انکار کردیا ہے

يُخْرِجُونَ الرَّسُولَ وَ إِيَّاكُمْ أَنْ تُؤْمِنُوا بِاللَّهِ رَبِّكُمْ إِنْ كُنْتُمْ خَرَجْتُمْ جِهاداً في‏ سَبيلي‏ وَ ابْتِغاءَ مَرْضاتي‏ تُسِرُّونَ

جو تمہارے پاس آچکا ہے اور وہ رسول کو اور تم کو صرف اس بات پر نکال رہے ہیں کہ تم اپنے پروردگار (اللہ ) پر ایمان رکھتے ہو اگر تم واقعا ہماری راہ میں جہاد اور ہماری مرضی کی تلاش میں

إِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ وَ أَنَا أَعْلَمُ بِما أَخْفَيْتُمْ وَ ما أَعْلَنْتُمْ وَ مَنْ يَفْعَلْهُ مِنْكُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَواءَ السَّبيلِ( ۱ ) إِنْ يَثْقَفُوكُمْ

گھر سے نکلے ہو تو ان سے خفیہ دوستی کس طرح کررہے ہو جب کہ میں تمہارے ظاہر و باطن سب کو جانتا ہوں اور جو بھی تم میں سے ایسا اقدام کرے گا وہ یقینا سیدھے راستہ سے بہک گیا ہے (۲) یہ اگر تمہیں پاجائیں گے

يَكُونُوا لَكُمْ أَعْداءً وَ يَبْسُطُوا إِلَيْكُمْ أَيْدِيَهُمْ وَ أَلْسِنَتَهُمْ بِالسُّوءِ وَ وَدُّوا لَوْ تَكْفُرُونَ( ۲ ) لَنْ تَنْفَعَكُمْ أَرْحامُكُمْ

تو تمہارے دشمن ثابت ہوں گے اور تمہاری طرف برائی کے ارادے سے ہاتھ اور زبان سے اقدام کریں گے اور یہ چاہیں گے کہ تم بھی کافر ہوجاؤ

(۳) یقینا تمہارے قرابتدار اور

وَلا أَوْلادُكُمْ يَوْمَ الْقِيامَةِ يَفْصِلُ بَيْنَكُمْ وَاللَّهُ بِما تَعْمَلُونَ بَصيرٌ( ۳ ) قَدْ كانَتْ لَكُمْ أُسْوَةٌحَسَنَةٌ في‏ إِبْراهيمَ وَالَّذينَ

تمہاری اولاد روزِ قیامت کام آنے والی نہیں ہے اس دن خدا تمہارے درمیان فیصلہ کردے گا اور وہ تمہارے اعمال سے خوب باخبرہے (۴) تمہارے لئے بہترین نمونہ عمل ابراہیم علیہ السّلام اور

مَعَهُ إِذْقالُوا لِقَوْمِهِمْ إِنَّابُرَآؤُا مِنْكُمْ وَمِمَّا تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ كَفَرْنا بِكُمْ وَبَدا بَيْنَنا وَبَيْنَكُمُ الْعَداوَةُ وَالْبَغْضاءُ

ان کے ساتھیوں میں ہے جب انہوں نے اپنی قوم سے کہہ دیا کہ ہم تم سے اور تمہارے معبودوں سے بیزار ہیں - ہم نے تمہارا انکار کردیا ہے اور ہمارے تمہارے درمیان بغض اور عداوت بالکل واضح ہے

أَبَداًحَتَّى تُؤْمِنُوا بِاللَّهِ وَحْدَهُ إِلاَّ قَوْلَ إِبْراهيمَ لِأَبيهِ لَأَسْتَغْفِرَنَّ لَكَ وَما أَمْلِكُ لَكَ مِنَ اللَّهِ مِنْ شَيْ‏ءٍ رَبَّناعَلَيْكَ

یہاں تک کہ تم خدائے وحدہ لاشریک پر ایمان لے آؤ علاوہ ابراہیم علیہ السّلام کے اس قول کے جو انہوں نے اپنے مربّی باپ سے کہہ دیا تھا کہ میں تمہارے لئے استغفار ضرور کروں گا لیکن میں پروردگار کی طرف سے کوئی اختیار نہیں رکھتا ہوں.

تَوَكَّلْناوَإِلَيْكَ أَنَبْنا وَ إِلَيْكَ الْمَصيرُ( ۴ ) رَبَّنا لا تَجْعَلْنا فِتْنَةً لِلَّذينَ كَفَرُوا وَاغْفِرْلَنارَبَّناإِنَّكَ أَنْتَ الْعَزيزُ الْحَكيمُ( ۵ )

خدایا میں نے تیرے اوپر بھروسہ کیا ہے اور تیری ہی طرف رجوع کیا ہے اور تیری ہی طرف بازگشت بھی ہے (۵) خدایا مجھے کفاّر کے لئے فتنہ و بلا نہ

قرار دینا اور مجھے بخش دینا کہ تو ہی صاحب عزت اور صاحبِ حکمت ہے

۵۵۰

لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِيهِمْ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِمَنْ کَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَ الْيَوْمَ الْآخِرَ وَ مَنْ يَتَوَلَّ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ( ۶ )

(۶) بیشک تمہارے لئے ان لوگوں میں بہترین نمونہ عمل ہے اس شخص کے لئے جو اللہ اور روزِ آخرت کا امیدوار ہے اور جو انحراف کرے گا خدا اس سے بے نیاز اور قابل حمد و ثنا ہے

عَسَى اللَّهُ أَنْ يَجْعَلَ بَيْنَکُمْ وَ بَيْنَ الَّذِينَ عَادَيْتُمْ مِنْهُمْ مَوَدَّةً وَ اللَّهُ قَدِيرٌ وَ اللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۷ ) لاَ يَنْهَاکُمُ

(۷) قریب ہے کہ خدا تمہارے اور جن سے تم نے دشمنی کی ہے ان کے درمیان دوستی قرار دے دے کہ وہ صاحب قدرت ہے اور بہت بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے (۸) وہ تمہیں ان لوگوں کے بارے

اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوکُمْ فِي الدِّينِ وَ لَمْ يُخْرِجُوکُمْ مِنْ دِيَارِکُمْ أَنْ تَبَرُّوهُمْ وَ تُقْسِطُوا إِلَيْهِمْ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ

میں جنہوں نے تم سے دین کے معاملہ میں جنگ نہیں کی ہے اور تمہیں وطن سے نہیں نکالا ہے اس بات سے نہیں روکتا ہے کہ تم ان کے ساتھ نیکی اور انصاف کرو کہ خدا

الْمُقْسِطِينَ‌( ۸ ) إِنَّمَا يَنْهَاکُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ قَاتَلُوکُمْ فِي الدِّينِ وَ أَخْرَجُوکُمْ مِنْ دِيَارِکُمْ وَ ظَاهَرُوا عَلَى

انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے (۹) وہ تمہیں صرف ان لوگوں سے روکتا ہے جنہوں نے تم سے دین میں جنگ کی ہے اور تمہیں وطن سے نکال باہر کیا ہے اور تمہارے نکالنے پر دشمنوں کی مدد کی ہے

إِخْرَاجِکُمْ أَنْ تَوَلَّوْهُمْ وَ مَنْ يَتَوَلَّهُمْ فَأُولٰئِکَ هُمُ الظَّالِمُونَ‌( ۹ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا جَاءَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُهَاجِرَاتٍ

کہ ان سے دوستی کرو اور جو ان سے دوستی کرے گا وہ یقینا ظالم ہوگا (۱۰) ایمان والو جب تمہارے پاس ہجرت کرنے والی مومن عورتیں آئیں

فَامْتَحِنُوهُنَّ اللَّهُ أَعْلَمُ بِإِيمَانِهِنَّ فَإِنْ عَلِمْتُمُوهُنَّ مُؤْمِنَاتٍ فَلاَ تَرْجِعُوهُنَّ إِلَى الْکُفَّارِ لاَ هُنَّ حِلٌّ لَهُمْ وَ لاَ هُمْ

تو پہلے ان کا امتحان کرو کہ اللہ ان کے ایمان کو خوب جانتا ہے پھر اگر تم بھی دیکھو کہ یہ مومنہ ہیں توخبردار انہیں کفاّر کی طرف واپس نہ کرنا - نہ وہ ان کے لئے حلال ہیں اور نہ یہ ان کے لئے حلال ہیں اور

يَحِلُّونَ لَهُنَّ وَ آتُوهُمْ مَا أَنْفَقُوا وَلاَجُنَاحَ عَلَيْکُمْ أَنْ تَنْکِحُوهُنَّ إِذَا آتَيْتُمُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ وَلاَ تُمْسِکُوا بِعِصَمِ الْکَوَافِرِ

جو خرچہ کفاّر نے مہر کا دیا ہے وہ انہیں واپس کردو اور تمہارے لئے کوئی حرج نہیں ہے کہ تم ان کی اجرت (مہر) دینے کے بعد ان سے نکاح کرلو اور خبردار کافر عورتوں کی عصمت پکڑ کر نہ رکھو

وَاسْأَلُوا مَاأَنْفَقْتُمْ وَلْيَسْأَلُوامَاأَنْفَقُوا ذٰلِکُمْ حُکْمُ اللَّهِ يَحْکُمُ بَيْنَکُمْ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَکِيمٌ‌( ۱۰ ) وَإِنْ فَاتَکُمْ شَيْ‌ءٌ مِنْ

اور جو تم نے خرچ کیا ہے وہ کفار سے لے لو اور جو انہوں نے خرچ کیا ہے وہ تم سے لے لیں کہ یہی حکم خدا ہے جس کا فیصلہ خدا نے تمہارے درمیان کیا ہے اور وہ بڑا صاحب علم و حکمت ہے

أَزْوَاجِکُمْ إِلَى الْکُفَّارِفَعَاقَبْتُمْ فَآتُوا الَّذِينَ ذَهَبَتْ أَزْوَاجُهُمْ مِثْلَ مَا أَنْفَقُوا وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي أَنْتُمْ بِهِ مُؤْمِنُونَ‌( ۱۱ )

(۱۱) اور اگر تمہاری کوئی بیوی کفاّر کی طرف چلی جائے اور پھر تم ان کو سزا دو تو جن کی بیوی چلی گئی ہے ان کا خرچ مال غنیمت میں سے دے دو اور اس اللہ سے بہرحال ڈرتے رہو جس پر ایمان رکھنے والے ہو

۵۵۱

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَاءَکَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَکَ عَلَى أَنْ لاَ يُشْرِکْنَ بِاللَّهِ شَيْئاً وَ لاَ يَسْرِقْنَ وَ لاَ يَزْنِينَ وَ لاَ يَقْتُلْنَ

(۱۲) پیغمبر اگر ایمان لانے والی عورتیں آپ کے پاس اس امر پر بیعت کرنے کے لئے آئیں کہ کسی کو خدا کا شریک نہیں بنائیں گی اور چوری نہیں کریں گی - زنا نہیں کریں گی - اولاد کو قتل

أَوْلاَدَهُنَّ وَ لاَ يَأْتِينَ بِبُهْتَانٍ يَفْتَرِينَهُ بَيْنَ أَيْدِيهِنَّ وَ أَرْجُلِهِنَّ وَ لاَ يَعْصِينَکَ فِي مَعْرُوفٍ فَبَايِعْهُنَّ وَ اسْتَغْفِرْ لَهُنَّ

نہیں کریں گی اور اپنے ہاتھ پاؤں کے سامنے سے کوئی بہتان (لڑکا) لے کر نہیں آئیں گی اور کسی نیکی میں آپ کی مخالفت نہیں کریں گی تو آپ ان سے بیعت کا معاملہ کرلیں اور ان کے حق میں استغفار کریں کہ

اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱۲ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَوَلَّوْا قَوْماً غَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ قَدْ يَئِسُوا مِنَ الْآخِرَةِ کَمَا

خدا بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے (۱۳) ایمان والو خبردار اس قوم سے ہرگز دوستی نہ کرنا جس پر خدا نے غضب نازل کیا ہے کہ وہ آخرت سے اسی طرح

يَئِسَ الْکُفَّارُ مِنْ أَصْحَابِ الْقُبُورِ( ۱۳ )

مایوس ہوں گے جس طرح کفاّر قبر والوں سے مایوس ہوجاتے ہیں

( سورة الصف)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

سَبَّحَ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۱ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لِمَ تَقُولُونَ مَا لاَ

(۱) زمین و آسمان کا ہر ذرہ اللہ کی تسبیح میں مشغول ہے اور وہی صاحبِ عزت اور صاحب حکمت ہے (۲) ایمان والو آخر وہ بات کیوں کہتے ہو جس پر

تَفْعَلُونَ‌( ۲ ) کَبُرَ مَقْتاً عِنْدَ اللَّهِ أَنْ تَقُولُوا مَا لاَ تَفْعَلُونَ‌( ۳ ) إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الَّذِينَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِهِ صَفّاً

عمل نہیں کرتے ہو (۳) اللہ کے نزدیک یہ سخت ناراضگی کا سبب ہے کہ تم وہ کہو جس پر عمل نہیں کرتے ہو (۴) بیشک اللہ ان لوگوں کو دوست رکھتا ہے جو اس کی راہ میں اس طرح صف باندھ کر جہاد کرتے ہیں

کَأَنَّهُمْ بُنْيَانٌ مَرْصُوصٌ‌( ۴ ) وَ إِذْ قَالَ مُوسَى لِقَوْمِهِ يَا قَوْمِ لِمَ تُؤْذُونَنِي وَ قَدْ تَعْلَمُونَ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْکُمْ

جس طرح سیسہ پلائی ہوئی دیواریں (۵) اور اس وقت کو یاد کرو جب موسٰی علیہ السّلام نے اپنی قوم سے کہا کہ قوم والو مجھے کیوں اذیت دے رہے ہو تمہیں تو معلوم ہے کہ میں تمہاری طرف اللہ کا رسول علیہ السّلام ہوں

فَلَمَّا زَاغُوا أَزَاغَ اللَّهُ قُلُوبَهُمْ وَ اللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ‌( ۵ )

پھر جب وہ لوگ ٹیڑھے ہوگئے تو خدا نے بھی ان کے دلوں کو ٹیڑھا ہی کردیا کہ اللہ بدکار قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے

۵۵۲

وَ إِذْ قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ إِنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْکُمْ مُصَدِّقاً لِمَا بَيْنَ يَدَيَّ مِنَ التَّوْرَاةِ وَ مُبَشِّراً

(۶) اور اس وقت کو یاد کرو جب عیسٰی علیہ السّلام بن مریم علیہ السّلام نے کہا کہ اے بنی اسرائیل میں تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں اپنے پہلے کی کتاب توریت کی تصدیق کرنے والا اور اپنے بعد کے لئے

بِرَسُولٍ يَأْتِي مِنْ بَعْدِي اسْمُهُ أَحْمَدُ فَلَمَّا جَاءَهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ قَالُوا هٰذَا سِحْرٌ مُبِينٌ‌( ۶ ) وَ مَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى

ایک رسول کی بشارت دینے والا ہوں جس کا نام احمد ہے لیکن پھر بھی جب وہ معجزات لے کر آئے تو لوگوں نے کہہ دیا کہ یہ تو کِھلا ہوا جادو ہے (۷) اور اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جو خدا پر جھوٹ الزام لگائے

عَلَى اللَّهِ الْکَذِبَ وَ هُوَ يُدْعَى إِلَى الْإِسْلاَمِ وَ اللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ‌( ۷ ) يُرِيدُونَ لِيُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ

جب کہ اسے اسلام کی دعوت دی جارہی ہو اور اللہ کبھی ظالم قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے (۸) یہ لوگ چاہتے ہیں کہ نور خدا کو اپنے منہ سے بجھادیں

بِأَفْوَاهِهِمْ وَ اللَّهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَ لَوْ کَرِهَ الْکَافِرُونَ‌( ۸ ) هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَ دِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى

اور اللہ اپنے نور کو مکمل کرنے والا ہے چاہے یہ بات کفار کو کتنی ہی ناگوار کیوں نہ ہو (۹) وہی خدا وہ ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا ہے تاکہ اسے تمام ادیان پر غالب بنائے چاہے یہ بات

الدِّينِ کُلِّهِ وَ لَوْ کَرِهَ الْمُشْرِکُونَ‌( ۹ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا هَلْ أَدُلُّکُمْ عَلَى تِجَارَةٍ تُنْجِيکُمْ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ‌( ۱۰ )

مشرکین کو کتنی ہی ناگوار کیوں نہ ہو (۱۰) ایمان والو کیا میں تمہیں ایک ایسی تجارت کی طرف رہنمائی کروں جو تمہیں دردناک عذاب سے بچالے

تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ وَ تُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ بِأَمْوَالِکُمْ وَ أَنْفُسِکُمْ ذٰلِکُمْ خَيْرٌ لَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌( ۱۱ )

(۱۱) اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آؤ اور راہ خدا میں اپنے جان ومال سے جہاد کروکہ یہی تمہارے حق میں سب سے بہتر ہے اگرتم جاننے والے ہو

يَغْفِرْ لَکُمْ ذُنُوبَکُمْ وَ يُدْخِلْکُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ وَ مَسَاکِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ ذٰلِکَ الْفَوْزُ

(۱۲) وہ تمہارے گناہوں کو بھی بخش دے گا اور تمہیں ان جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور اس ہمیشہ رہنے والی جنّت میں پاکیزہ مکانات ہوں گے اور یہی بہت

الْعَظِيمُ‌( ۱۲ ) وَ أُخْرَى تُحِبُّونَهَا نَصْرٌ مِنَ اللَّهِ وَ فَتْحٌ قَرِيبٌ وَ بَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۱۳ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا کُونُوا

بڑی کامیابی ہے (۱۳) اور ایک چیز اور بھی جسے تم پسند کرتے ہو.... اللہ کی طرف سے مدد اور قریبی فتح اور آپ مومنین کو بشارت دے دیجئے (۱۴) ایمان والو اللہ کے مددگار

أَنْصَارَ اللَّهِ کَمَا قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ لِلْحَوَارِيِّينَ مَنْ أَنْصَارِي إِلَى اللَّهِ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ أَنْصَارُ اللَّهِ فَآمَنَتْ

بن جاؤ جس طرح عیسٰی بن مریم علیہ السّلام نے اپنے حواریین سے کہا تھا کہ اللہ کی راہ میں میرا مددگار کون ہے تو حواریین نے کہا کہ ہم اللہ کے ناصر ہیں لیکن پھربنی اسرائیل میں سے

طَائِفَةٌ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ وَ کَفَرَتْ طَائِفَةٌ فَأَيَّدْنَا الَّذِينَ آمَنُوا عَلَى عَدُوِّهِمْ فَأَصْبَحُوا ظَاهِرِينَ‌( ۱۴ )

ایک گروہ ایمان لے آیا اور ایک گروہ کافر ہوگیا تو ہم نے صاحبان ایمان کی دشمن کے مقابلہ میں مدد کردی تو وہ غالب آکر رہے

۵۵۳

( سورة الجمعة)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يُسَبِّحُ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ الْمَلِکِ الْقُدُّوسِ الْعَزِيزِ الْحَکِيمِ‌( ۱ ) هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْأُمِّيِّينَ

(۱) زمین و آسمان کا ہر ذرہ اس خدا کی تسبیح کررہا ہے جو بادشاہ پاکیزہ صفات, اور صاحب عزت اور صاحب حکمت ہے (۲) اس خدا نے مکہ والوں میں ایک رسول بھیجا ہے

رَسُولاً مِنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَ يُزَکِّيهِمْ وَ يُعَلِّمُهُمُ الْکِتَابَ وَ الْحِکْمَةَ وَ إِنْ کَانُوا مِنْ قَبْلُ لَفِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۲ )

جو ان ہی میں سے تھا کہ ان کے سامنے آیات کی تلاوت کرے ,ان کے نفوس کو پاکیزہ بنائے اور انہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دے اگرچہ یہ لوگ بڑی کھلی ہوئی گمراہی میں مبتلا تھے

وَ آخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۳ ) ذٰلِکَ فَضْلُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ ذُو الْفَضْلِ

(۳) اور ان میں سے ان لوگوں کی طرف بھی جو ابھی ان سے ملحق نہیں ہوئے ہیں اور وہ صاحبِ عزت بھی ہے اور صاحب حکمت بھی (۴) یہ ایک فضل خدا ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا کردیتا ہے اور وہ بڑے عظیم فضل

الْعَظِيمِ‌( ۴ ) مَثَلُ الَّذِينَ حُمِّلُوا التَّوْرَاةَ ثُمَّ لَمْ يَحْمِلُوهَا کَمَثَلِ الْحِمَارِ يَحْمِلُ أَسْفَاراً بِئْسَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِينَ کَذَّبُوا

کا مالک ہے (۵) ان لوگوں کی مثال جن پر توریت کا بار رکھا گیا اور وہ اسے اُٹھا نہ سکے اس گدھے کی مثال ہے جو کتابوں کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہو یہ بدترین مثال ان لوگوں کی ہے جنہوں نے آیات الہی کی تکذیب

بِآيَاتِ اللَّهِ وَ اللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ‌( ۵ ) قُلْ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ هَادُوا إِنْ زَعَمْتُمْ أَنَّکُمْ أَوْلِيَاءُ لِلَّهِ مِنْ دُونِ

کی ہے اور خدا کسی ظالم قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے (۶) آپ کہہ دیجئے کہ یہودیو اگر تمہارا خیال یہ ہے کہ تمام انسانوں میں تم ہی اللہ کے دوست ہو

النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۶ ) وَ لاَ يَتَمَنَّوْنَهُ أَبَداً بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمِينَ‌( ۷ )

تو اگر اپنے دعویٰ میں سچے ہو تو موت کی تمناّکرو (۷) اور یہ ہر گز موت کی تمنا ّنہیں کریں گے کہ ان کے ہاتھوں نے پہلے بہت کچھ کر رکھا ہے اور اللہ ظالمین کے حالات کو خوب جانتا ہے

قُلْ إِنَّ الْمَوْتَ الَّذِي تَفِرُّونَ مِنْهُ فَإِنَّهُ مُلاَقِيکُمْ ثُمَّ تُرَدُّونَ إِلَى عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۸ )

(۸) آپ کہہ دیجئے کہ تم جس موت سے فرار کررہے ہو وہ خود تم سے ملاقات کرنے والی ہے اس کے بعد تم اس کی بارگاہ میں پلٹائے جاؤ گے جو حاضر و غائب سب کا جاننے والا ہے اور وہ تمہیں باخبر کرے گا کہ تم وار دنیا میں کیا کررہے تھے

۵۵۴

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلاَةِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِکْرِ اللَّهِ وَ ذَرُوا الْبَيْعَ ذٰلِکُمْ خَيْرٌ لَکُمْ إِنْ

(۹) ایمان والو جب تمہیں جمعہ کے دن نماز کے لئے پکارا جائے تو ذکر خدا کی طرف دوڑ پڑو اور کاروبار بند کردو کہ یہی تمہارے حق میں بہتر ہے

کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌( ۹ ) فَإِذَا قُضِيَتِ الصَّلاَةُ فَانْتَشِرُوا فِي الْأَرْضِ وَ ابْتَغُوا مِنْ فَضْلِ اللَّهِ وَ اذْکُرُوا اللَّهَ کَثِيراً لَعَلَّکُمْ

اگر تم جاننے والے ہو (۱۰) پھر جب نماز تمام ہوجائے تو زمین میں منتشر ہوجاؤ اور فضل خدا کو تلاش کرو اور خدا کو بہت یاد کرو کہ شاید اسی طرح

تُفْلِحُونَ‌( ۱۰ ) وَ إِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْواً انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَ تَرَکُوکَ قَائِماً قُلْ مَا عِنْدَ اللَّهِ خَيْرٌ مِنَ اللَّهْوِ وَ مِنَ

تمہیں نجات حاصل ہوجائے (۱۱) اور اے پیغمبر یہ لوگ جب تجارت یا لہو و لعب کو دیکھتے ہیں تو اس کی طرف دوڑ پڑتے ہیں اور آپ کو تنہا کھڑا چھوڑ دیتے ہیں آپ ان سے کہہ دیجئے کہ خدا کے پاس جو کچھ بھی ہے وہ اس کھیل اور

التِّجَارَةِ وَ اللَّهُ خَيْرُ الرَّازِقِينَ‌( ۱۱ )

تجارت سے بہرحال بہتر ہے اور وہ بہترین رزق دینے والا ہے

( سورة المنافقون)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

إِذَا جَاءَکَ الْمُنَافِقُونَ قَالُوا نَشْهَدُ إِنَّکَ لَرَسُولُ اللَّهِ وَ اللَّهُ يَعْلَمُ إِنَّکَ لَرَسُولُهُ وَ اللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ

(۱) پیغمبر یہ منافقین آپ کے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں اور اللہ بھی جانتا ہے کہ آپ اس کے رسول ہیں لیکن اللہ گواہی دیتا ہے کہ یہ منافقین اپنے دعویٰ میں

لَکَاذِبُونَ‌( ۱ ) اتَّخَذُوا أَيْمَانَهُمْ جُنَّةً فَصَدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ إِنَّهُمْ سَاءَ مَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۲ ) ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ آمَنُوا ثُمَّ

جھوٹے ہیں (۲) انہوں نے اپنی قسموں کو سپر بنالیا ہے اور لوگوں کو راہ خدا سے روک رہے ہیں یہ ان کے بدترین اعمال ہیں جو یہ انجام دے رہے ہیں (۳) یہ اس لئے ہے کہ یہ پہلے ایمان لائے پھر

کَفَرُوا فَطُبِعَ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَهُمْ لاَ يَفْقَهُونَ‌( ۳ ) وَ إِذَا رَأَيْتَهُمْ تُعْجِبُکَ أَجْسَامُهُمْ وَ إِنْ يَقُولُوا تَسْمَعْ لِقَوْلِهِمْ

کافر ہوگئے تو ان کے دلوں پر مہر لگادی گئی تو اب کچھ نہیں سمجھ رہے ہیں (۴) اور جب آپ انہیں دیکھیں گے تو ان کے جسم بہت اچھے لگیں گے اور بات کریں گے تو اس طرح کہ آپ سننے لگیں

کَأَنَّهُمْ خُشُبٌ مُسَنَّدَةٌ يَحْسَبُونَ کُلَّ صَيْحَةٍ عَلَيْهِمْ هُمُ الْعَدُوُّ فَاحْذَرْهُمْ قَاتَلَهُمُ اللَّهُ أَنَّى يُؤْفَکُونَ‌( ۴ )

لیکن حقیقت میں یہ ایسے ہیں جیسے دیوار سے لگائی ہوئی سوکھی لکڑیاں کہ یہ ہر چیخ کو اپنے ہی خلاف سمجھتے ہیں اور یہ واقعا دشمن ہیں ان سے ہوشیار رہئے خدا انہیں غارت کرے یہ کہاں بہکے چلے جارہے ہیں

۵۵۵

وَ إِذَا قِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْا يَسْتَغْفِرْ لَکُمْ رَسُولُ اللَّهِ لَوَّوْا رُءُوسَهُمْ وَ رَأَيْتَهُمْ يَصُدُّونَ وَ هُمْ مُسْتَکْبِرُونَ‌( ۵ ) سَوَاءٌ

(۵) اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ آؤ رسول اللہ تمہارے حق میں استغفار کریں گے تو سر پھرا لیتے ہیں اور تم دیکھو گے کہ استکبار کی بنا پر منہ بھی موڑ لیتے ہیں (۶) ان کے لئے سب برابر ہے

عَلَيْهِمْ أَسْتَغْفَرْتَ لَهُمْ أَمْ لَمْ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ لَنْ يَغْفِرَ اللَّهُ لَهُمْ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ‌( ۶ ) هُمُ الَّذِينَ

چاہے آپ استغفار کریں یا نہ کریں خدا انہیں بخشنے والا نہیں ہے کہ یقینا اللہ بدکار قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے (۷) یہی وہ لوگ ہیں جو

يَقُولُونَ لاَ تُنْفِقُوا عَلَى مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ حَتَّى يَنْفَضُّوا وَ لِلَّهِ خَزَائِنُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ لٰکِنَّ الْمُنَافِقِينَ

کہتے ہیں کہ رسول اللہ کے ساتھیوں پرکچھ خرچ نہ کرو تاکہ یہ لوگ منتشر ہوجائیں حالانکہ آسمان وزمین کے سارے خزانے اللہ ہی کے لئے ہیں اور یہ منافقین

لاَ يَفْقَهُونَ‌( ۷ ) يَقُولُونَ لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ لَيُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْهَا الْأَذَلَّ وَ لِلَّهِ الْعِزَّةُ وَ لِرَسُولِهِ وَ لِلْمُؤْمِنِينَ

اس بات کو نہیں سمجھ رہے ہیں (۸) یہ لوگ کہتے ہیں کہ اگر ہم مدینہ واپس آگئے تو ہم صاحبان عزت ان ذلیل افراد کو نکال باہر کریں گے حالانکہ ساری عزت اللہ , رسول اور صاحبان ایمان کے لئے

وَ لٰکِنَّ الْمُنَافِقِينَ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۸ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تُلْهِکُمْ أَمْوَالُکُمْ وَ لاَ أَوْلاَدُکُمْ عَنْ ذِکْرِ اللَّهِ وَ مَنْ

ہے اور یہ منافقین یہ جانتے بھی نہیں ہیں (۹) ایمان والو خبردار تمہارے اموال اور تمہاری اولاد تمہیں یاد خدا سے غافل نہ کردے کہ جو ایسا کرے گا وہ

يَفْعَلْ ذٰلِکَ فَأُولٰئِکَ هُمُ الْخَاسِرُونَ‌( ۹ ) وَ أَنْفِقُوا مِنْ مَا رَزَقْنَاکُمْ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَ أَحَدَکُمُ الْمَوْتُ فَيَقُولَ رَبِّ

یقینا خسارہ والوں میں شمار ہوگا (۱۰) اور جو رزق ہم نے عطا کیا ہے اس میں سے ہماری راہ میں خرچ کرو قبل اس کے کہ تم میں سے کسی کو موت آجائے اور وہ یہ کہے کہ خدایا

لَوْ لاَ أَخَّرْتَنِي إِلَى أَجَلٍ قَرِيبٍ فَأَصَّدَّقَ وَ أَکُنْ مِنَ الصَّالِحِينَ‌( ۱۰ ) وَ لَنْ يُؤَخِّرَ اللَّهُ نَفْساً إِذَا جَاءَ أَجَلُهَا وَ

ہمیں تھوڑے دنوں کی مہلت کیوں نہیں دے دیتا ہے کہ ہم خیرات نکالیں اور نیک بندوں میں شامل ہوجائیں (۱۱) اور ہرگز خدا کسی کی اجل کے

اللَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ‌( ۱۱ )

آجانے کے بعد اس میں تاخیر نہیں کرتا ہے اور وہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے

۵۵۶

( سورة التغابن)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يُسَبِّحُ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ لَهُ الْمُلْکُ وَ لَهُ الْحَمْدُ وَ هُوَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۱ ) هُوَ الَّذِي

(۱) زمین و آسمان کا ہر ذرہ خدا کی تسبیح کررہا ہے کہ اسی کے لئے ملک ہے اور اسی کے لئے حمد ہے اور وہی ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے (۲) اسی نے تم سب کو پیدا کیا ہے

خَلَقَکُمْ فَمِنْکُمْ کَافِرٌ وَ مِنْکُمْ مُؤْمِنٌ وَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ( ۲ ) خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ بِالْحَقِّ وَ صَوَّرَکُمْ

پھر تم میں سے کچھ مومن ہیں اور کچھ کافر اور اللہ تمہارے اعمال کو خوب دیکھ رہا ہے (۳) اسی نے آسمان و زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا ہے اور

فَأَحْسَنَ صُوَرَکُمْ وَ إِلَيْهِ الْمَصِيرُ( ۳ ) يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ يَعْلَمُ مَا تُسِرُّونَ وَ مَا تُعْلِنُونَ وَ اللَّهُ

تمہاری صورت کو بھی انتہائی حسن بنایا ہے اور پھر اسی کی طرف سب کی بازگشت بھی ہے (۴) وہ زمین و آسمان کی ہر شے سے باخبر ہے اور ان تمام چیزوں کو جانتا ہے

عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ( ۴ ) أَ لَمْ يَأْتِکُمْ نَبَأُ الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْ قَبْلُ فَذَاقُوا وَبَالَ أَمْرِهِمْ وَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۵ )

جن کا تم اظہار کرتے ہو یا جنہیں تم چھپاتے ہو اور وہ سینوں کے رازوں سے بھی باخبر ہے (۵) کیا تمہارے پاس پہلے کفر اختیار کرنے والوں کی خبر نہیں آئی ہے کہ انہوں نے اپنے کام کے وبال کا مزہ چکھ لیا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے

ذٰلِکَ بِأَنَّهُ کَانَتْ تَأْتِيهِمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَقَالُوا أَ بَشَرٌ يَهْدُونَنَا فَکَفَرُوا وَتَوَلَّوْا وَ اسْتَغْنَى اللَّهُ وَاللَّهُ غَنِيٌّ حَمِيدٌ( ۶ )

(۶) یہ اس لئے کہ ان کے پاس رسول کِھلی ہوئی نشانیاں لے کر آتے تھے تو انہوں نے صاف کہہ دیا کہ کیا بشر ہماری ہدایت کرے گا اور یہ کہہ کر انکار کردیا اور منہ پھیر لیا تو خدا بھی ان سے بے نیاز ہے اور وہ قابلِ تعریف غنی ہے

زَعَمَ الَّذِينَ کَفَرُوا أَنْ لَنْ يُبْعَثُوا قُلْ بَلَى وَ رَبِّي لَتُبْعَثُنَّ ثُمَّ لَتُنَبَّؤُنَّ بِمَا عَمِلْتُمْ وَذٰلِکَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ( ۷ ) فَآمِنُوا بِاللَّهِ

(۷) ان کفاّر کا خیال یہ ہے کہ انہیں دوبارہ نہیں اٹھایا جائے گا تو کہہ دیجئے کہ میرے پروردگار کی قسم تمہیں دوبارہ زندہ کیا جائے گا اور پھر بتایا جائے گا کہ تم نے کیا کیا, کیا ہے اور یہ کام خدا کے لئے بہت آسان ہے (۸) لہذا خدا اور رسول اور اس نور پر ایمان لے

وَرَسُولِهِ وَالنُّورِ الَّذِي أَنْزَلْنَا وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ( ۸ ) يَوْمَ يَجْمَعُکُمْ لِيَوْمِ الْجَمْعِ ذٰلِکَ يَوْمُ التَّغَابُنِ وَمَنْ يُؤْمِنْ بِاللَّهِ

آؤ جسے ہم نے نازل کیا ہے کہ اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے (۹) وہ قیامت کے دن تم سب کو جمع کرے گا اور وہی ہارجیت کا دن ہوگا اور جو اللہ پر ایمان رکھے گا

وَيَعْمَلْ صَالِحاً يُکَفِّرْعَنْهُ سَيِّئَاتِهِ وَيُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُخَالِدِينَ فِيهَا أَبَداً ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ‌( ۹ )

اور نیک اعمال کرے گا خدا اس کی برائیوں کو دور کردے گا اور اسے ان باغات میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی وہ ان ہی میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے اور یہی سب سے بڑی کامیابی ہے

۵۵۷

وَ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا أُولٰئِکَ أَصْحَابُ النَّارِ خَالِدِينَ فِيهَا وَ بِئْسَ الْمَصِيرُ( ۱۰ ) مَا أَصَابَ مِنْ

(۱۰) اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور ہماری آیات کو جھٹلایا وہ اصحاب جہنّم ہیں اور وہیں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور یہ ان کا بدترین انجام ہے

(۱۱) کوئی مصیبت نازل نہیں

مُصِيبَةٍ إِلاَّ بِإِذْنِ اللَّهِ وَ مَنْ يُؤْمِنْ بِاللَّهِ يَهْدِ قَلْبَهُ وَ اللَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۱۱ ) وَ أَطِيعُوا اللَّهَ وَ أَطِيعُوا الرَّسُولَ

ہوتی ہے مگر خدا کی اجازت سے اور جو صاحبِ ایمان ہوتا ہے خدا اس کے دل کی ہدایت کردیتا ہے اور خدا ہر شے کا خوب جاننے والا ہے (۱۲) اور تم لوگ خدا کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو

فَإِنْ تَوَلَّيْتُمْ فَإِنَّمَا عَلَى رَسُولِنَا الْبَلاَغُ الْمُبِينُ‌( ۱۲ ) اللَّهُ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ وَ عَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُونَ‌( ۱۳ ) يَا

پھر اگر انحراف کرو گے تو رسول کی ذمہ داری واضح طور پر پیغام پہچادینے کے علاوہ کچھ نہیں ہے (۱۳) اللہ ہی وہ ہے جس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے اور تمام صاحبانِ ایمان کو اسی پر بھروسہ کرنا چاہئے (۱۴) ایمان والو

أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ مِنْ أَزْوَاجِکُمْ وَ أَوْلاَدِکُمْ عَدُوّاً لَکُمْ فَاحْذَرُوهُمْ وَ إِنْ تَعْفُوا وَ تَصْفَحُوا وَ تَغْفِرُوا فَإِنَّ اللَّهَ

- تمہا---ری بیویوں اور تمہاری اولاد میں سے بعض تمہارے دشمن ہیں لہذا ان سے ہوشیار رہو اور اگر انہیں معاف کردو اور ان سے درگزر کرو اور انہیں بخش دو تو اللہ بھی

غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱۴ ) إِنَّمَا أَمْوَالُکُمْ وَ أَوْلاَدُکُمْ فِتْنَةٌ وَ اللَّهُ عِنْدَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ‌( ۱۵ ) فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَ اسْمَعُوا

بہت بخشنے والا اور مہربان ہے (۱۵) تمہارے اموال اور تمہاری اولاد تمہارے لئے صرف امتحان کا ذریعہ ہیں اور اجر عظیم صرف اللہ کے پاس ہے (۱۶) لہذا جہاں تک ممکن ہو اللہ سے ڈرو اور اس کی بات سنو

وَ أَطِيعُوا وَ أَنْفِقُوا خَيْراً لِأَنْفُسِکُمْ وَ مَنْ يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ فَأُولٰئِکَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ‌( ۱۶ ) إِنْ تُقْرِضُوا اللَّهَ قَرْضاً

اور اطاعت کرو اور راہ خدا میں خرچ کرو کہ اس میں تمہارے لئے خیر ہے اور جو اپنے ہی نفس کے بخل سے محفوظ ہوجائے وہی لوگ فلاح اور نجات پانے والے ہیں (۱۷) اگر تم اللہ کو قرض حسنہ دو گے

حَسَناً يُضَاعِفْهُ لَکُمْ وَ يَغْفِرْ لَکُمْ وَ اللَّهُ شَکُورٌ حَلِيمٌ‌( ۱۷ ) عَالِمُ الْغَيْبِ وَ الشَّهَادَةِ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۱۸ )

تو وہ اسے دوگنا بنادے گا اور تمہیں معاف بھی کردے گا کہ وہ بڑا قدر داں اور برداشت کرنے والا ہے (۱۸) وہ حاضر و غائب کا جاننے والا اور صاحب عزت و حکمت ہے

۵۵۸

( سورة الطلاق)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَطَلِّقُوهُنَّ لِعِدَّتِهِنَّ وَ أَحْصُوا الْعِدَّةَ وَ اتَّقُوا اللَّهَ رَبَّکُمْ لاَ تُخْرِجُوهُنَّ مِنْ بُيُوتِهِنَّ وَ

(۱) اے پیغمبر ! جب تم لوگ عورتوں کو طلاق دو تو انہیں عدت کے حساب سے طلاق دو اور پھر عدت کا حساب رکھو اور اللہ سے ڈرتے رہو کہ وہ تمہارا پروردگار ہے اور خبردار انہیں ان کے گھروں سے مت نکالنا اور

لاَ يَخْرُجْنَ إِلاَّ أَنْ يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُبَيِّنَةٍ وَ تِلْکَ حُدُودُ اللَّهِ وَ مَنْ يَتَعَدَّ حُدُودَ اللَّهِ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهُ لاَ تَدْرِي

نہ وہ خود نکلیں جب تک کوئی کِھلا ہوا گناہ نہ کریں - یہ خدائی حدود ہیں اور جو خدائی حدود سے تجاوز کرے گا اس نے اپنے ہی نفس پر ظلم کیا ہے

لَعَلَّ اللَّهَ يُحْدِثُ بَعْدَ ذٰلِکَ أَمْراً( ۱ ) فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَأَمْسِکُوهُنَّ بِمَعْرُوفٍ أَوْ فَارِقُوهُنَّ بِمَعْرُوفٍ وَ أَشْهِدُوا

تمہیں نہیں معلوم کہ شاید خدا اس کے بعد کوئی نئی بات ایجاد کردے (۲) پھر جب وہ اپنی مدت کو پورا کرلیں تو انہیں نیکی کے ساتھ روک لو یا نیکی ہی کے ساتھ رخصت کردو اور طلاق کے لئے اپنے میں سے

ذَوَيْ عَدْلٍ مِنْکُمْ وَ أَقِيمُوا الشَّهَادَةَ لِلَّهِ ذٰلِکُمْ يُوعَظُ بِهِ مَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ وَ مَنْ يَتَّقِ اللَّهَ

دو عادل افراد کو گواہ بناؤ اور گواہی کو صرف خدا کے لئے قائم کرو نصیحت ان لوگوں کو کی جارہی ہے جو خدا اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہیں اور جو بھی اللہ سے ڈرتا ہے

يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجاً( ۲ ) وَ يَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لاَ يَحْتَسِبُ وَ مَنْ يَتَوَکَّلْ عَلَى اللَّهِ فَهُوَ حَسْبُهُ إِنَّ اللَّهَ بَالِغُ أَمْرِهِ قَدْ

اللہ اس کے لئے نجات کی راہ پیدا کردیتا ہے (۳) اور اسے ایسی جگہ سے رزق دیتا ہے جس کا خیال بھی نہیں ہوتا ہے اور جو خدا پر بھروسہ کرے گا خدا اس کے لئے کافی ہے

جَعَلَ اللَّهُ لِکُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدْراً( ۳ ) وَ اللاَّئِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِنْ نِسَائِکُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلاَثَةُ أَشْهُرٍ وَ

بیشک خدا اپنے حکم کا پہنچانے والا ہے اس نے ہر شے کے لئے ایک مقدار معین کردی ہے (۴) اور تمہاری عورتوں میں جو حیض سے مایوس ہوچکی ہیں اگر ان کے یائسہ ہونے میں شک ہو تو ان کا عدہ تین مہینے ہے اور

اللاَّئِي لَمْ يَحِضْنَ وَ أُولاَتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ وَ مَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْراً( ۴ ) ذٰلِکَ

اسی طرح وہ عورتیں جن کے یہاں حیض نہیں آتا ہے اور حاملہ عورتوں کا عدہ وضع حمل تک ہے اور جو خدا سے ڈرتا ہے خدا اس کے امر میں آسانی پیدا کردیتا ہے (۵) یہ حکم

أَمْرُ اللَّهِ أَنْزَلَهُ إِلَيْکُمْ وَ مَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يُکَفِّرْ عَنْهُ سَيِّئَاتِهِ وَ يُعْظِمْ لَهُ أَجْراً( ۵ )

خدا ہے جسے تمہاری طرف اس نے نازل کیا ہے اور جو خدا سے ڈرتا ہے خدا اس کی برائیوں کو دور کردیتا ہے اور اس کے اجر میں اضافہ کردیتا ہے

۵۵۹

أَسْکِنُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ سَکَنْتُمْ مِنْ وُجْدِکُمْ وَ لاَ تُضَارُّوهُنَّ لِتُضَيِّقُوا عَلَيْهِنَّ وَ إِنْ کُنَّ أُولاَتِ حَمْلٍ فَأَنْفِقُوا

(۶) اور ان مطلقات کو سکونت دو جیسی طاقت تم رکھتے ہو اور انہیں اذیت مت دو کہ اس طرح ان پر تنگی کرو اور اگر حاملہ ہوں تو ان پر اس وقت تک انفاق کرو جب تک

عَلَيْهِنَّ حَتَّى يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ فَإِنْ أَرْضَعْنَ لَکُمْ فَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ وَ أْتَمِرُوا بَيْنَکُمْ بِمَعْرُوفٍ وَ إِنْ تَعَاسَرْتُمْ فَسَتُرْضِعُ

وضع حمل نہ ہوجائے پھر اگر وہ تمہارے بچوں کو دودھ پلائیں تو انہیں ان کی اجرت دو اور اسے آپس میں نیکی کے ساتھ طے کرو اور اگر آپس میں کشاکش ہوجائے تو

لَهُ أُخْرَى‌( ۶ ) لِيُنْفِقْ ذُو سَعَةٍ مِنْ سَعَتِهِ وَ مَنْ قُدِرَ عَلَيْهِ رِزْقُهُ فَلْيُنْفِقْ مِمَّا آتَاهُ اللَّهُ لاَ يُکَلِّفُ اللَّهُ نَفْساً إِلاَّ مَا

دوسری عورت کو دودھ پلانے کا موقع دو (۷) صاحبِ وسعت کو چاہئے کہ اپنی وسعت کے مطابق خرچ کرے اور جس کے رزق میں تنگی ہے وہ اسی میں سے خرچ کرے جو خدا نے اسے دیا ہے کہ خدا کسی نفس کو اس سے زیادہ تکلیف

آتَاهَا سَيَجْعَلُ اللَّهُ بَعْدَ عُسْرٍ يُسْراً( ۷ ) وَ کَأَيِّنْ مِنْ قَرْيَةٍ عَتَتْ عَنْ أَمْرِ رَبِّهَا وَ رُسُلِهِ فَحَاسَبْنَاهَا حِسَاباً

نہیں دیتا ہے جتنا اسے عطا کیا گیا ہے عنقریب خدا تنگی کے بعد وسعت عطا کردے گا (۸) اور کتنی ہی بستیاں ہیں جنہوں نے حکم خدا و رسول کی نافرمانی کی تو ہم نے

شَدِيداً وَ عَذَّبْنَاهَا عَذَاباً نُکْراً( ۸ ) فَذَاقَتْ وَبَالَ أَمْرِهَا وَ کَانَ عَاقِبَةُ أَمْرِهَا خُسْراً( ۹ ) أَعَدَّ اللَّهُ لَهُمْ عَذَاباً

ان کا شدید محاسبہ کرلیا اور انہیں بدترین عذاب میں متبلا کردیا (۹) پھر انہوں نے اپنے کام کے وبال کا مزہ چکھ لیا اور آخری انجام خسارہ ہی قرار پایا

(۱۰) اللہ نے ان کے لئے شدید قسم کا عذاب

شَدِيداً فَاتَّقُوا اللَّهَ يَا أُولِي الْأَلْبَابِ الَّذِينَ آمَنُوا قَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ إِلَيْکُمْ ذِکْراً( ۱۰ ) رَسُولاً يَتْلُو عَلَيْکُمْ آيَاتِ اللَّهِ

مہیّا کر رکھا ہے لہذا ایمان والو اور عقل والو اللہ سے ڈرو کہ اس نے تمہاری طرف اپنے ذکر کو نازل کیا ہے (۱۱) وہ رسول جو اللہ کی واضح آیات کی تلاوت کرتا ہے

مُبَيِّنَاتٍ لِيُخْرِجَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ وَ مَنْ يُؤْمِنْ بِاللَّهِ وَ يَعْمَلْ صَالِحاً يُدْخِلْهُ

کہ ایمان اور نیک عمل کرنے والوں کو تاریکیوں سے نکال کر نور کی طرف لے آئے اور جو خدا پر ایمان رکھے گا اور نیک عمل کرے گا خدا اسے ان جنتوں میں داخل کرے گا

جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَداً قَدْأَحْسَنَ اللَّهُ لَهُ رِزْقاً( ۱۱ ) اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ وَمِنَ

جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی وہ ان ہی میں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور اللہ نے انہیں یہ بہترین رزق عطا کیا ہے (۱۲) اللہ ہی وہ ہے جس نے ساتوں

الْأَرْضِ مِثْلَهُنَّ يَتَنَزَّلُ الْأَمْرُبَيْنَهُنَّ لِتَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ وَأَنَّ اللَّهَ قَدْ أَحَاطَ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عِلْماً( ۱۲ )

آسمانوں کو پیدا کیا ہے اور زمینوں میں بھی ویسی ہی زمینیں بنائی ہیں اس کے احکام ان کے درمیان نازل ہوتے رہتے ہیں تاکہ تمہیں یہ معلوم رہے کہ وہ ہر شے پر قادر ہے اور اس کا علم تمام اشیائ کو محیط ہے

۵۶۰

( سورة التحريم)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَکَ تَبْتَغِي مَرْضَاةَ أَزْوَاجِکَ وَ اللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱ ) قَدْ فَرَضَ اللَّهُ لَکُمْ تَحِلَّةَ

(۱) پیغمبر آپ اس شے کو کیوں ترک کررہے ہیں جس کو خدا نے آپ کے لئے حلال کیا ہے کیا آپ ازواج کی مرضی کے خواہشمند ہیں اور اللہ بہت بخشنے والا اور مہربان ہے (۲) خدا نے فرض قرار دیا ہے کہ اپنی قسم

أَيْمَانِکُمْ وَ اللَّهُ مَوْلاَکُمْ وَ هُوَ الْعَلِيمُ الْحَکِيمُ‌( ۲ ) وَ إِذْ أَسَرَّ النَّبِيُّ إِلَى بَعْضِ أَزْوَاجِهِ حَدِيثاً فَلَمَّا نَبَّأَتْ بِهِ وَ

کو کفارہ دے کر ختم کردیجئے اور اللہ آپ کا مولا ہے اور وہ ہر چیز کا جاننے والا اور صاحبِ حکمت ہے (۳) اور جب نبی نے اپنی بعض ازواج سے راز کی بات بتائی اور اس نے دوسری کو باخبر کردیا اور خدا نے

أَظْهَرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ عَرَّفَ بَعْضَهُ وَأَعْرَضَ عَنْ بَعْضٍ فَلَمَّا نَبَّأَهَا بِهِ قَالَتْ مَنْ أَنْبَأَکَ هٰذَاقَالَ نَبَّأَنِيَ الْعَلِيمُ الْخَبِيرُ( ۳ )

نبی پر ظاہر کردیا تو نبی نے بعض باتوں کو اسے بتایا اور بعض سے اعراض کیا پھر جب اسے باخبر کیا تو اس نے پوچھا کہ آپ کو کس نے بتایا ہے تو آپ نے کہا کہ خدائے علیم و خبیرنے

إِنْ تَتُوبَا إِلَى اللَّهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُکُمَا وَ إِنْ تَظَاهَرَا عَلَيْهِ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ مَوْلاَهُ وَ جِبْرِيلُ وَ صَالِحُ الْمُؤْمِنِينَ وَ

(۴) اب تم دونوں توبہ کرو کہ تمہارے دلوں میں کجی پیدا ہوگئی ہے ورنہ اگر اس کے خلاف اتفاق کرو گی تو یاد رکھو کہ اللہ اس کا سرپرست ہے اور جبریل اور نیک مومنین اور

الْمَلاَئِکَةُ بَعْدَ ذٰلِکَ ظَهِيرٌ( ۴ ) عَسَى رَبُّهُ إِنْ طَلَّقَکُنَّ أَنْ يُبْدِلَهُ أَزْوَاجاً خَيْراً مِنْکُنَّ مُسْلِمَاتٍ مُؤْمِنَاتٍ

ملائکہ سب اس کے مددگار ہیں (۵) وہ اگر تمہیں طلاق بھی دے دے گا تو خدا تمہارے بدلے اسے تم سے بہتر بیویاں عطا کردے گا مسلمہ, مومنہ,

قَانِتَاتٍ تَائِبَاتٍ عَابِدَاتٍ سَائِحَاتٍ ثَيِّبَاتٍ وَ أَبْکَاراً( ۵ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَکُمْ وَ أَهْلِيکُمْ نَاراً

فرمانبردار, توبہ کرنے والی, عبادت گزار, روزہ رکھنے والی, کنواری اور غیر کنواری سب (۶) ایمان والو اپنے نفس اور اپنے اہل کو اس آگ سے بچاؤ جس کا

وَقُودُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلاَئِکَةٌ غِلاَظٌ شِدَادٌ لاَ يَعْصُونَ اللَّهَ مَا أَمَرَهُمْ وَ يَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ‌( ۶ )

ایندھن انسان اور پتھر ہوں گے جس پر وہ ملائکہ معین ہوں گے جو سخت مزاج اور تندوتیز ہیں اور خدا کے حکم کی مخالفت نہیں کرتے ہیں اور جو حکم دیا جاتا ہے اسی پر عمل کرتے ہیں

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ کَفَرُوا لاَ تَعْتَذِرُوا الْيَوْمَ إِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۷ )

(۷) اور اے کفر اختیار کرنے والو آج کوئی عذر پیش نہ کرو کہ آج تمہیں تمہارے اعمال کی سزا دی جائے گی

۵۶۱

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا تُوبُوا إِلَى اللَّهِ تَوْبَةً نَصُوحاً عَسَى رَبُّکُمْ أَنْ يُکَفِّرَ عَنْکُمْ سَيِّئَاتِکُمْ وَ يُدْخِلَکُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي

(۸) ایمان والو خلوص دل کے ساتھ توبہ کرو عنقریب تمہارا پروردگار تمہاری برائیوں کو مٹا دے گا اور تمہیں ان جنتوں میں داخل کردے گا جن کے نیچے

مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ يَوْمَ لاَ يُخْزِي اللَّهُ النَّبِيَّ وَ الَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ نُورُهُمْ يَسْعَى بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَ بِأَيْمَانِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا

نہریں جاری ہوں گی اس دن خدا اپنے نبی اور صاحبانِ ایمان کو رسوا نہیں ہونے دے گا ان کا نور ان کے آگے آگے اور داہنی طرف چل رہا ہوگا اور وہ کہیں گے کہ خدایا

أَتْمِمْ لَنَا نُورَنَا وَ اغْفِرْ لَنَا إِنَّکَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۸ ) يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ جَاهِدِ الْکُفَّارَ وَ الْمُنَافِقِينَ وَ اغْلُظْ

ہمارے لئے ہمارے نور کو مکمل کردے اور ہمیں بخش دے کہ تو یقینا ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے (۹) پیغمبر آپ کفر اور منافقین سے جہاد

عَلَيْهِمْ وَ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَ بِئْسَ الْمَصِيرُ( ۹ ) ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً لِلَّذِينَ کَفَرُوا امْرَأَةَ نُوحٍ وَ امْرَأَةَ لُوطٍ کَانَتَا تَحْتَ

کریں اور ان پر سختی کریں اور ان کا ٹھکانا جہنّم ہے اور وہی بدترین انجام ہے (۱۰) خدا نے کفر اختیار کرنے والوں کے لئے زوجہ نوح اور زوجہ لوط کی مثال بیان کی ہے کہ یہ

عَبْدَيْنِ مِنْ عِبَادِنَا صَالِحَيْنِ فَخَانَتَاهُمَا فَلَمْ يُغْنِيَا عَنْهُمَا مِنَ اللَّهِ شَيْئاً وَ قِيلَ ادْخُلاَ النَّارَ مَعَ الدَّاخِلِينَ‌( ۱۰ ) وَ

دونوں ہمارے نیک بندوں کی زوجیت میں تھیں لیکن ان سے خیانت کی تو اس زوجیت نے خدا کی بارگاہ میں کوئی فائدہ نہیں پہنچایا اور ان سے کہہ دیا گیا کہ تم بھی تمام جہنمّ میں داخل ہونے والوں کے ساتھ داخل ہوجاؤ (۱۱) اور

ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً لِلَّذِينَ آمَنُوا امْرَأَةَ فِرْعَوْنَ إِذْ قَالَتْ رَبِّ ابْنِ لِي عِنْدَکَ بَيْتاً فِي الْجَنَّةِ وَ نَجِّنِي مِنْ فِرْعَوْنَ وَ عَمَلِهِ

خدا نے ایمان والوں کے لئے فرعون کی زوجہ کی مثال بیان کی ہے کہ اس نے دعا کی کہ پروردگار میرے لئے جنّت میں ایک گھر بنادے اور مجھے فرعون اور اس کے کاروبار سے نجات دلادے

وَ نَجِّنِي مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ‌( ۱۱ ) وَ مَرْيَمَ ابْنَةَ عِمْرَانَ الَّتِي أَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِيهِ مِنْ رُوحِنَا وَ صَدَّقَتْ

اور اس پوری ظالم قوم سے نجات عطا کردے (۱۲) اور مریم بنت عمران علیہ السّلام کی مثال جس نے اپنی عفت کی حفاظت کی تو ہم نے اس میں اپنی روح پھونک دی اور اس نے اپنے رب کے

بِکَلِمَاتِ رَبِّهَا وَ کُتُبِهِ وَ کَانَتْ مِنَ الْقَانِتِينَ‌( ۱۲ )

کلمات اور کتابوں کی تصدیق کی اور وہ ہمارے فرمانبردار بندوں میں سے تھی

۵۶۲

( سورة الملك)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

تَبَارَکَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْکُ وَ هُوَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۱ ) الَّذِي خَلَقَ الْمَوْتَ وَ الْحَيَاةَ لِيَبْلُوَکُمْ أَيُّکُمْ أَحْسَنُ

(۱) بابرکت ہے وہ ذات جس کے ہاتھوں میں سارا ملک ہے اور وہ ہر شے پر قادر و مختار ہے (۲) اس نے موت و حیات کو اس لئے پیدا کیا ہے تاکہ تمہاری آزمائش کرے کہ تم میں حَسن عمل کے

عَمَلاً وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْغَفُورُ( ۲ ) الَّذِي خَلَقَ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ طِبَاقاً مَا تَرَى فِي خَلْقِ الرَّحْمٰنِ مِنْ تَفَاوُتٍ فَارْجِعِ

اعتبار سے سب سے بہتر کون ہے اور وہ صاحب عزّت بھی ہے اور بخشنے والا بھی ہے (۳) اسی نے سات آسمان تہ بہ تہ پیدا کئے ہیں اور تم رحمان کی خلقت میں کسی طرح کا فرق نہ دیکھو گے پھر دوبارہ

الْبَصَرَ هَلْ تَرَى مِنْ فُطُورٍ( ۳ ) ثُمَّ ارْجِعِ الْبَصَرَ کَرَّتَيْنِ يَنْقَلِبْ إِلَيْکَ الْبَصَرُ خَاسِئاً وَ هُوَ حَسِيرٌ( ۴ ) وَ لَقَدْ

نگاہ اٹھا کر دیکھو کہیں کوئی شگاف نظر آتا ہے (۴) اس کے بعد بار بار نگاہ ڈالو دیکھو نگاہ تھک کر پلٹ آئے گی لیکن کوئی عیب نظر نہ آئے گا (۵) ہم نے

زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِمَصَابِيحَ وَ جَعَلْنَاهَا رُجُوماً لِلشَّيَاطِينِ وَ أَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابَ السَّعِيرِ( ۵ ) وَ لِلَّذِينَ کَفَرُوا

آسمان دنیا کو چراغوں سے مزین کیا ہے اور انہیں شیاطین کو سنگسار کرنے کا ذریعہ بنادیا ہے اور ان کے لئے جہنمّ کا عذاب الگ مہیّا کر رکھا ہے (۶) اور جن لوگوں نے اپنے پروردگار کا انکار کیا ہے

بِرَبِّهِمْ عَذَابُ جَهَنَّمَ وَ بِئْسَ الْمَصِيرُ( ۶ ) إِذَا أُلْقُوا فِيهَا سَمِعُوا لَهَا شَهِيقاً وَ هِيَ تَفُورُ( ۷ ) تَکَادُ تَمَيَّزُ مِنَ

ان کے لئے جہنمّ کا عذاب ہے اور وہی بدترین انجام ہے (۷) جب بھی وہ اس میں ڈالے جائیں گے اس کی چیخ سنیں گے اور وہ جوش مار رہا ہوگا (۸) بلکہ قریب ہوگا کہ جوش کی

الْغَيْظِ کُلَّمَا أُلْقِيَ فِيهَا فَوْجٌ سَأَلَهُمْ خَزَنَتُهَا أَ لَمْ يَأْتِکُمْ نَذِيرٌ( ۸ ) قَالُوا بَلَى قَدْ جَاءَنَا نَذِيرٌ فَکَذَّبْنَا وَ قُلْنَا مَا

شدت سے پھٹ پڑے جب بھی اس میں کسی گروہ کو ڈالا جائے گا تو اس کے داروغہ ان سے پوچھیں گے کہ کیا تمہارے پاس کوئی ڈرانے والا نہیں آیا تھا

(۹) تو وہ کہیں گے کہ آیا تو تھا لیکن ہم نے اسے جھٹلادیا اور یہ کہہ دیا

نَزَّلَ اللَّهُ مِنْ شَيْ‌ءٍإِنْ أَنْتُمْ إِلاَّفِي ضَلاَلٍ کَبِيرٍ( ۹ ) وَقَالُوا لَوْ کُنَّا نَسْمَعُ أَوْ نَعْقِلُ مَا کُنَّا فِي أَصْحَابِ السَّعِيرِ( ۱۰ )

کہ اللہ نے کچھ بھی نازل نہیں کیا ہے تم لوگ خود بہت بڑی گمراہی میں مبتلا ہو (۱۰) اور پھر کہیں گے کہ اگر ہم بات سن لیتے اور سمجھتے ہوتے تو آج جہنّم والوں میں نہ ہوتے

فَاعْتَرَفُوا بِذَنْبِهِمْ فَسُحْقاً لِأَصْحَابِ السَّعِيرِ( ۱۱ ) إِنَّ الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَيْبِ لَهُمْ مَغْفِرَةٌ وَ أَجْرٌ کَبِيرٌ( ۱۲ )

(۱۱) تو انہوں نے خود اپنے گناہ کا اقرار کرلیا تو اب جہنم ّوالوں کے لئے تو رحمت خدا سے دوری ہی دوری ہے (۱۲) بیشک جو لوگ بغیر دیکھے اپنے پروردگار کا خوف رکھتے ہیں ان کے لئے مغفرت اور اجر عظیم ہے

۵۶۳

وَ أَسِرُّوا قَوْلَکُمْ أَوِ اجْهَرُوا بِهِ إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ( ۱۳ ) أَ لاَ يَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ وَ هُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ( ۱۴ )

(۱۳) اور تم لوگ اپنی باتوں کو آہستہ کہو یا بلند آواز سے خدا تو سینوں کی رازوں کو بھی جانتا ہے (۱۴) اور کیا پیدا کرنے والا نہیں جانتا ہے جب کہ وہ لطیف بھی ہے اور خبیر بھی ہے

هُوَ الَّذِي جَعَلَ لَکُمُ الْأَرْضَ ذَلُولاً فَامْشُوا فِي مَنَاکِبِهَا وَ کُلُوا مِنْ رِزْقِهِ وَ إِلَيْهِ النُّشُورُ( ۱۵ ) أَ أَمِنْتُمْ مَنْ فِي

(۱۵) اسی نے تمہارے لئے زمین کو نرم بنادیا ہے کہ اس کے اطراف میں چلو اور رزق خدا تلاش کرو پھر اسی کی طرف قبروں سے اٹھ کر جانا ہے

(۱۶) کیا تم آسمان میں حکومت کرنے والے کی طرف سے مطمئن ہوگئے

السَّمَاءِ أَنْ يَخْسِفَ بِکُمُ الْأَرْضَ فَإِذَا هِيَ تَمُورُ( ۱۶ ) أَمْ أَمِنْتُمْ مَنْ فِي السَّمَاءِ أَنْ يُرْسِلَ عَلَيْکُمْ حَاصِباً

کہ وہ تم کو زمین میں دھنسا دے اور وہ تمہیں گردش ہی دیتی رہے (۱۷) یا تم اس کی طرف سے اس بات سے محفوظ ہوگئے کہ وہ تمہاے اوپر پتھروں کی بارش کردے پھر تمہیں

فَسَتَعْلَمُونَ کَيْفَ نَذِيرِ( ۱۷ ) وَ لَقَدْ کَذَّبَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَکَيْفَ کَانَ نَکِيرِ( ۱۸ ) أَ وَ لَمْ يَرَوْا إِلَى الطَّيْرِ

بہت جلد معلوم ہوجائے گا کہ میرا ڈرانا کیسا ہوتا ہے (۱۸) اور ان سے پہلے والوں نے بھی تکذیب کی ہے تو دیکھو کہ ان کا انجام کتنا بھیانک ہوا ہے

(۱۹) کیا ان لوگوں نے اپنے اوپر ان پرندوں

فَوْقَهُمْ صَافَّاتٍ وَ يَقْبِضْنَ مَا يُمْسِکُهُنَّ إِلاَّ الرَّحْمٰنُ إِنَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ بَصِيرٌ( ۱۹ ) أَمَّنْ هٰذَا الَّذِي هُوَ جُنْدٌ لَکُمْ

کو نہیں دیکھا ہے جو پر پھیلا دیتے ہیں اور سمیٹ لیتے ہیں کہ انہیں اس فضا میں اللہ کے علاوہ کوئی نہیں سنبھال سکتا کہ وہی ہر شے کی نگرانی کرنے والا ہے (۲۰) کیا یہ جو تمہاری فوج بنا ہوا ہے

يَنْصُرُکُمْ مِنْ دُونِ الرَّحْمٰنِ إِنِ الْکَافِرُونَ إِلاَّ فِي غُرُورٍ( ۲۰ ) أَمَّنْ هٰذَا الَّذِي يَرْزُقُکُمْ إِنْ أَمْسَکَ رِزْقَهُ بَلْ لَجُّوا فِي

خدا کے مقابلہ میں تمہاری مدد کرسکتا ہے - بیشک کفار صرف دھوکہ میں پڑے ہوئے ہیں (۲۱) یا یہ تم کو روزی دے سکتا ہے اگر خدا اپنی روزی کو روک لے - حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ

عُتُوٍّ وَ نُفُورٍ( ۲۱ ) أَ فَمَنْ يَمْشِي مُکِبّاً عَلَى وَجْهِهِ أَهْدَى أَمَّنْ يَمْشِي سَوِيّاً عَلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۲۲ ) قُلْ

نافرمانی اورنفرت میں غرق ہوگئے ہیں(۲۲) کیا وہ شخص جو منہ کے بل چلتا ہے وہ زیادہ ہدایت یافتہ ہے یا و سیدھے سیدھے صراظُ مستقیم پر چل رہا ہے

هُوَ الَّذِي أَنْشَأَکُمْ وَجَعَلَ لَکُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ قَلِيلاً مَا تَشْکُرُونَ‌( ۲۳ ) قُلْ هُوَ الَّذِي ذَرَأَکُمْ فِي الْأَرْضِ

(۲۳) آپ کہہ دیجئے کہ خدا ہی نے تمہیں پیدا کیا ہے اور اسی نے تمہارے لئے کان آنکھ اور دل قرار دیئے ہیں مگر تم بہت کم شکریہ ادا کرنے والے ہو (۲۴) کہہ دیجئے کہ وہی وہ ہے جس نے زمین میں تمہیں پھیلا دیا ہے

وَإِلَيْهِ تُحْشَرُونَ‌( ۲۴ ) وَيَقُولُونَ مَتَى هٰذَاالْوَعْدُ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۲۵ ) قُلْ إِنَّمَا الْعِلْمُ عِنْدَاللَّهِ وَإِنَّمَا أَنَا نَذِيرٌ مُبِينٌ‌( ۲۶ )

اور اسی کی طرف تمہیں جمع کرکے لے جایا جائے گا (۲۵) اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ اگر تم لوگ سچے ہو تو یہ وعدہ کب پورا ہوگا (۲۶) آپ کہہ دیجئے کہ علم اللہ کے پاس ہے اور میں تو صرف واضح طور پر ڈرانے والا ہوں

۵۶۴

فَلَمَّا رَأَوْهُ زُلْفَةً سِيئَتْ وُجُوهُ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ قِيلَ هٰذَا الَّذِي کُنْتُمْ بِهِ تَدَّعُونَ‌( ۲۷ ) قُلْ أَ رَأَيْتُمْ إِنْ أَهْلَکَنِيَ اللَّهُ

(۲۷) پھر جب اس قیامت کے عذاب کو قریب دیکھیں گے تو کافروں کے چہرے بگڑ جائیں گے اور ان سے کہا جائے گا کہ یہی وہ عذاب ہے جس کے تم خواستگار تھے (۲۸) آپ کہہ دیجئے کہ تمہارا کیا خیال ہے کہ خدا مجھے اور میرے ساتھیوں کو ہلاک

وَ مَنْ مَعِيَ أَوْ رَحِمَنَا فَمَنْ يُجِيرُ الْکَافِرِينَ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ‌( ۲۸ ) قُلْ هُوَ الرَّحْمٰنُ آمَنَّا بِهِ وَ عَلَيْهِ تَوَکَّلْنَا

کردے یا ہم پر رحم کرے تو ان کافروں کا دردناک عذاب سے بچانے والا کون ہے (۲۹) کہہ دیجئے کہ وہی خدائے رحمان ہے جس پر ہم ایمان لائے ہیں اور اسی پر ہمارا بھروسہ ہے

فَسَتَعْلَمُونَ مَنْ هُوَ فِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۲۹ ) قُلْ أَ رَأَيْتُمْ إِنْ أَصْبَحَ مَاؤُکُمْ غَوْراً فَمَنْ يَأْتِيکُمْ بِمَاءٍ مَعِينٍ‌( ۳۰ )

پھر عنقریب تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ کِھلی ہوئی گمراہی میں کون ہے (۳۰) کہہ دیجئے کہ تمہارا کیا خیال ہے اگر تمہارا سارا پانی زمین کے اندر جذب ہوجائے تو تمہارے لئے چشمہ کا پانی بہا کر کون لائے گا

( سورة القلم)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

ن وَ الْقَلَمِ وَ مَا يَسْطُرُونَ‌( ۱ ) مَا أَنْتَ بِنِعْمَةِ رَبِّکَ بِمَجْنُونٍ‌( ۲ ) وَ إِنَّ لَکَ لَأَجْراً غَيْرَ مَمْنُونٍ‌( ۳ ) وَ إِنَّکَ

(۱) ن, قلم اور اس چیز کی قسم جو یہ لکھ رہے ہیں (۲) آپ اپنے پروردگار کی نعمت کے طفیل مجنون نہیں ہیں (۳) اور آپ کے لئے کبھی نہ ختم ہونے والا اجر ہے (۴) اور آپ

لَعَلَى خُلُقٍ عَظِيمٍ‌( ۴ ) فَسَتُبْصِرُ وَ يُبْصِرُونَ‌( ۵ ) بِأَيِّکُمُ الْمَفْتُونُ‌( ۶ ) إِنَّ رَبَّکَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِيلِهِ

بلند ترین اخلاق کے درجہ پر ہیں (۵) عنقریب آپ بھی دیکھیں گے اور وہ بھی دیکھ لیں گے (۶) کہ دیوانہ کون ہے (۷) آپ کا پروردگار بہتر جانتا ہے کہ کون اس کے راستہ سے بہک گیا ہے

وَ هُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ‌( ۷ ) فَلاَ تُطِعِ الْمُکَذِّبِينَ‌( ۸ ) وَدُّوا لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُونَ‌( ۹ ) وَ لاَ تُطِعْ کُلَّ حَلاَّفٍ

اور کون ہدایت یافتہ ہے (۸) لہذا آپ جھٹلانے والوں کی اطاعت نہ کریں (۹) یہ چاہتے ہیں کہ آپ ذرا نرم ہوجائیں تو یہ بھی نرم ہوجائیں (۱۰) اور خبردار آپ کسی بھی مسلسل قسم کھانے والے

مَهِينٍ‌( ۱۰ ) هَمَّازٍ مَشَّاءٍ بِنَمِيمٍ‌( ۱۱ ) مَنَّاعٍ لِلْخَيْرِ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ‌( ۱۲ ) عُتُلٍّ بَعْدَ ذٰلِکَ زَنِيمٍ‌( ۱۳ ) أَنْ کَانَ ذَا

ذلیل (۱۱) عیب جو اور اعلٰی درجہ کے چغلخور (۱۲) مال میں بیحد بخل کرنے والے, تجاوز گناہگار (۱۳) بدمزاج اور اس کے بعد بدنسل کی اطاعت نہ کریں (۱۴) صرف اس بات پر کہ یہ صاحب

مَالٍ وَ بَنِينَ‌( ۱۴ ) إِذَا تُتْلَى عَلَيْهِ آيَاتُنَا قَالَ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ‌( ۱۵ )

مال و اولاد ہے (۱۵) جب اس کے سامنے آیات الہیہ کی تلاوت کی جاتی ہے تو کہہ دیتا ہے کہ یہ سب اگلے لوگوں کی داستانیں ہیں

۵۶۵

سَنَسِمُهُ عَلَى الْخُرْطُومِ‌( ۱۶ ) إِنَّابَلَوْنَاهُمْ کَمَابَلَوْنَاأَصْحَابَ الْجَنَّةِإِذْأَقْسَمُوالَيَصْرِمُنَّهَا مُصْبِحِينَ‌( ۱۷ ) وَلاَيَسْتَثْنُونَ‌( ۱۸ )

(۱۶) ہم عنقریب اس کی ناک پر نشان لگادیں گے (۱۷) ہم نے ان کو اسی طرح آزمایا ہے جس طرح باغ والوں کو آزمایا تھا جب انہوں نے قسم کھائی تھی کہ صبح کو پھل توڑ لیں گے (۱۸) اور انشائ اللہ نہیں کہیں گے

فَطَافَ عَلَيْهَاطَائِفٌ مِنْ رَبِّکَ وَهُمْ نَائِمُونَ‌( ۱۹ ) فَأَصْبَحَتْ کَالصَّرِيمِ‌( ۲۰ ) فَتَنَادَوْامُصْبِحِينَ‌( ۲۱ ) أَنِ اغْدُواعَلَى

(۱۹) تو خدا کی طرف سے راتوں رات ایک بلا نے چکر لگایا جب یہ سب سورہے تھے (۲۰) اور سارا باغ جل کر کالی رات جیسا ہوگیا (۲۱) پھر صبح کو ایک نے دوسرے کو آواز دی (۲۲) کہ پھل توڑنا ہے تو اپنے اپنے

حَرْثِکُمْ إِنْکُنْتُمْ صَارِمِينَ‌( ۲۲ ) فَانْطَلَقُواوَهُمْ يَتَخَافَتُونَ‌( ۲۳ ) أَنْ لاَيَدْخُلَنَّهَاالْيَوْمَ عَلَيْکُمْ مِسْکِينٌ‌( ۲۴ ) وَغَدَوْاعَلَىحَرْدٍ

کھیت کی طرف چلو (۲۳) پھر سب گئے اس عالم میں کہ آپس میں راز دارانہ باتیں کررہے تھے (۲۴) کہ خبردار آج باغ میں کوئی مسکین داخل نہ ہونے پائے (۲۵) اور روک تھام کا بندوبست کرکے صبح سویرے پہنچ

قَادِرِينَ‌( ۲۵ ) فَلَمَّارَأَوْهَاقَالُواإِنَّالَضَالُّونَ‌( ۲۶ ) بَلْ نَحْنُ مَحْرُومُونَ‌( ۲۷ ) قَالَ أَوْسَطُهُمْ أَلَمْ أَقُلْ لَکُمْ لَوْلاَ تُسَبِّحُونَ‌( ۲۸ )

گئے (۲۶) اب جو باغ کو دیکھا تو کہنے لگے کہ ہم تو بہک گئے (۲۷) بلکہ بالکل سے محروم ہوگئے (۲۸) تو ان کے منصف مزاج نے کہا کہ میں نے نہ کہا

قَالُواسُبْحَانَ رَبِّنَا إِنَّاکُنَّا ظَالِمِينَ‌( ۲۹ ) فَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ يَتَلاَوَمُونَ‌( ۳۰ ) قَالُوا يَاوَيْلَنَاإِنَّاکُنَّا طَاغِينَ‌( ۳۱ )

تھا کہ تم لوگ تسبیح پروردگار کیوں نہیں کرتے (۲۹) کہنے لگے کہ ہمارا رب پاک و بے نیاز ہے اور ہم واقعا ظالم تھے (۳۰) پھر ایک نے دوسرے کو ملامت کرنا شروع کردی (۳۱) کہنے لگے کہ افسوس ہم بالکل سرکش تھے

عَسَى رَبُّنَاأَنْ يُبْدِلَنَاخَيْراًمِنْهَاإِنَّاإِلَى رَبِّنَارَاغِبُونَ‌( ۳۲ ) کَذٰلِکَ الْعَذَابُ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِأَکْبَرُ لَوْکَانُوا يَعْلَمُونَ‌( ۳۳ ) إِنَّ

(۳۲) شائد ہمارا پروردگار ہمیں اس سے بہتر دے دے کہ ہم اس کی طرف رغبت کرنے والے ہیں (۳۳) اسی طرح عذاب نازل ہوتا ہے اور آخرت کا عذاب تو اس سے بڑا ہے اگر انہیں علم ہو (۳۴) بیشک صاحبانِ تقویٰ کے لئے پروردگار

لِلْمُتَّقِينَ عِنْدَرَبِّهِمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ‌( ۳۴ ) أَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِينَ کَالْمُجْرِمِينَ‌( ۳۵ ) مَالَکُمْ کيْفَ تَحْکُمُونَ‌( ۳۶ )

کے یہاں نعمتوں کی جنّت ہے (۳۵) کیا ہم اطاعت گزار وں کو مجرموں جیسا بنا دیں (۳۶) تمہیں کیا ہو گیا ہے کیسا فیصلہ کر رہے ہو

أَمْ لَکُمْ کِتَابٌ فِيهِ تَدْرُسُونَ‌( ۳۷ ) إِنَّ لَکُمْ فِيهِ لَمَا تَخَيَّرُونَ‌( ۳۸ ) أَمْ لَکُمْ أَيْمَانٌ عَلَيْنَابَالِغَةٌإِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِنَّ لَکُمْ لَمَا

(۳۷) یا تمہاری کوئی کتاب ہے جس میں یہ سب پڑھا کرتے ہو (۳۸) کہ وہاں تمہاری پسند کی ساری چیزیں حاضر ملیں گی (۳۹) یا تم نے ہم سے روزِ قیامت تک کی قسمیں لے رکھی ہیں کہ تمہیں وہ سب کچھ ملے گا جس کا تم فیصلہ کرو

تَحْکُمُونَ‌( ۳۹ ) سَلْهُمْ أَيُّهُمْ بِذٰلِکَ زَعِيمٌ‌( ۴۰ ) أَمْ لَهُمْ شُرَکَاءُ فَلْيَأْتُوابِشُرَکَائِهِمْ إِنْ کَانُوا صَادِقِينَ‌( ۴۱ ) يَوْمَ يُکْشَفُ

گے(۴۰)ان سے پوچھئے کہ ان سب باتوں کا ذمہ دار کون ہے(۴۱)یا ان کے لئے شرکائ ہیں تواگر یہ سچے ہیں تو اپنے شرکائ کو لے آئیں(۴۲)جس دن پنڈلی

عَنْ سَاقٍ وَ يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلاَ يَسْتَطِيعُونَ‌( ۴۲ )

کھول دی جائے گی اور انہیں سجدوں کی دعوت دی جائے گی اور یہ سجدہ بھی نہ کرسکیں گے

۵۶۶

خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ وَ قَدْ کَانُوا يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ وَ هُمْ سَالِمُونَ‌( ۴۳ ) فَذَرْنِي وَ مَنْ يُکَذِّبُ

(۴۳) ان کی نگاہیں شرم سے جھکی ہوں گی ذلّت ان پر چھائی ہوگی اور انہیں اس وقت بھی سجدوں کی دعوت دی جارہی تھی جب یہ بالکل صحیح و سالم تھے (۴۴) تو اب مجھے اور اس بات کے جھٹلانے والوں کو چھوڑ دو

بِهٰذَا الْحَدِيثِ سَنَسْتَدْرِجُهُمْ مِنْ حَيْثُ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۴۴ ) وَ أُمْلِي لَهُمْ إِنَّ کَيْدِي مَتِينٌ‌( ۴۵ ) أَمْ تَسْأَلُهُمْ أَجْراً

ہم عنقریب انہیں اس طرح گرفتار کریں گے کہ انہیں اندازہ بھی نہ ہوگا (۴۵) اور ہم تو اس لئے ڈھیل دے رہے ہیں کہ ہماری تدبیر مضبوط ہے

(۴۶) کیا آپ ان سے مزدوری مانگ رہے ہیں

فَهُمْ مِنْ مَغْرَمٍ مُثْقَلُونَ‌( ۴۶ ) أَمْ عِنْدَهُمُ الْغَيْبُ فَهُمْ يَکْتُبُونَ‌( ۴۷ ) فَاصْبِرْ لِحُکْمِ رَبِّکَ وَ لاَ تَکُنْ کَصَاحِبِ

جو یہ اس کے تاوان کے بوجھ سے دبے جارہے ہیں (۴۷) یا ان کے پاس کوئی غیب ہے جسے یہ لکھ رہے ہیں (۴۸) اب آپ اپنے پروردگار کے حکم کے لئے صبر کریں اور صاحب حوت جیسے نہ ہوجائیں

الْحُوتِ إِذْ نَادَى وَ هُوَ مَکْظُومٌ‌( ۴۸ ) لَوْ لاَ أَنْ تَدَارَکَهُ نِعْمَةٌ مِنْ رَبِّهِ لَنُبِذَ بِالْعَرَاءِ وَ هُوَ مَذْمُومٌ‌( ۴۹ ) فَاجْتَبَاهُ

جب انہوں نے نہایت غصّہ کے عالم میں آواز دی تھی (۴۹) کہ اگر انہیں نعمت پروردگار نے سنبھال نہ لیا ہوتا تو انہیں چٹیل میدان میں برے حالوں میں چھوڑ دیا جاتا (۵۰) پھر ان کے رب نے انہیں منتخب

رَبُّهُ فَجَعَلَهُ مِنَ الصَّالِحِينَ‌( ۵۰ ) وَ إِنْ يَکَادُ الَّذِينَ کَفَرُوا لَيُزْلِقُونَکَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّکْرَ وَ يَقُولُونَ إِنَّهُ

کرکے نیک کرداروں میں قرار دے دیا (۵۱) اور یہ کفاّر قرآن کو سنتے ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ عنقریب آپ کو نظروں سے پھسلادیں گے اور یہ کہتے ہیں

لَمَجْنُونٌ‌( ۵۱ ) وَ مَا هُوَ إِلاَّ ذِکْرٌ لِلْعَالَمِينَ‌( ۵۲ )

کہ یہ تو دیوانے ہیں (۵۲) حالانکہ یہ قرآن عالمین کے لئے نصیحت ہے اور بس

( سورة الحاقة)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

الْحَاقَّةُ( ۱ ) مَا الْحَاقَّةُ( ۲ ) وَ مَا أَدْرَاکَ مَا الْحَاقَّةُ( ۳ ) کَذَّبَتْ ثَمُودُ وَ عَادٌ بِالْقَارِعَةِ( ۴ ) فَأَمَّا ثَمُودُ فَأُهْلِکُوا

(۱) یقینا پیش آنے والی قیامت (۲) اور کیسی پیش آنے والی (۳) اور تم کیا جانو کہ یہ یقینا پیش آنے والی شے کیا ہے (۴) قوم ثمود و عاد نے اس کھڑ کھڑانے والی کا انکار کیا تھا (۵) تو ثمود ایک چنگھاڑ کے ذریعہ ہلاک

بِالطَّاغِيَةِ( ۵ ) وَ أَمَّا عَادٌ فَأُهْلِکُوا بِرِيحٍ صَرْصَرٍ عَاتِيَةٍ( ۶ ) سَخَّرَهَا عَلَيْهِمْ سَبْعَ لَيَالٍ وَ ثَمَانِيَةَ أَيَّامٍ حُسُوماً

کردیئے گئے (۶) اور عاد کو انتہائی تیز و تند آندھی سے برباد کردیا گیا (۷) جسے ان کے اوپر سات رات اور آٹھ دن کے لئے مسلسل مسخّرکردیا گیا تو تم

فَتَرَى الْقَوْمَ فِيهَا صَرْعَى کَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ خَاوِيَةٍ( ۷ ) فَهَلْ تَرَى لَهُمْ مِنْ بَاقِيَةٍ( ۸ )

دیکھتے ہو کہ قوم بالکل مردہ پڑی ہوئی ہے جیسے کھوکھلے کھجور کے درخت کے تنے

۵۶۷

وَ جَاءَ فِرْعَوْنُ وَ مَنْ قَبْلَهُ وَ الْمُؤْتَفِکَاتُ بِالْخَاطِئَةِ( ۹ ) فَعَصَوْا رَسُولَ رَبِّهِمْ فَأَخَذَهُمْ أَخْذَةً رَابِيَةً( ۱۰ ) إِنَّا لَمَّا

(۸) تو کیا تم ان کا کوئی باقی رہنے والا حصہّ دیکھ رہے ہو (۹) اور فرعون اور اس سے پہلے اور الٹی بستیوں والے سب نے غلطیوں کا ارتکاب کیا ہے (۱۰) کہ پروردگار کے نمائندہ کی

طَغَى الْمَاءُ حَمَلْنَاکُمْ فِي الْجَارِيَةِ( ۱۱ ) لِنَجْعَلَهَا لَکُمْ تَذْکِرَةً وَ تَعِيَهَا أُذُنٌ وَاعِيَةٌ( ۱۲ ) فَإِذَا نُفِخَ فِي الصُّورِ

نافرمانی کی تو پروردگار نے انہیں بڑی سختی سے پکڑ لیا (۱۱) ہم نے تم کو اس وقت کشتی میں اٹھالیا تھا جب پانی سر سے چڑھ رہا تھا (۱۲) تاکہ اسے تمہارے لئے نصیحت بنائیں اور محفوظ رکھنے والے کان سن لیں (۱۳) پھر جب صور میں پہلی مرتبہ پھونکا

نَفْخَةٌ وَاحِدَةٌ( ۱۳ ) وَ حُمِلَتِ الْأَرْضُ وَ الْجِبَالُ فَدُکَّتَا دَکَّةً وَاحِدَةً( ۱۴ ) فَيَوْمَئِذٍ وَقَعَتِ الْوَاقِعَةُ( ۱۵ ) وَ

جائے گا (۱۴) اور زمین اور پہاڑوں کو اکھاڑ کر ٹکرا کر ریزہ ریزہ کردیا جائے گا (۱۵) تو اس دن قیامت واقع ہوجائے گی (۱۶) اور

انْشَقَّتِ السَّمَاءُ فَهِيَ يَوْمَئِذٍ وَاهِيَةٌ( ۱۶ ) وَ الْمَلَکُ عَلَى أَرْجَائِهَا وَ يَحْمِلُ عَرْشَ رَبِّکَ فَوْقَهُمْ يَوْمَئِذٍ ثَمَانِيَةٌ( ۱۷ )

آسمان شق ہوکر بالکل پھس پھسے ہوجائیں گے (۱۷) اور فرشتے اس کے اطراف پر ہوں گے اور عرش الہٰی کو اس دن آٹھ فرشتے اٹھائے ہوں گے

يَوْمَئِذٍ تُعْرَضُونَ لاَ تَخْفَى مِنْکُمْ خَافِيَةٌ( ۱۸ ) فَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ کِتَابَهُ بِيَمِينِهِ فَيَقُولُ هَاؤُمُ اقْرَءُوا کِتَابِيَهْ‌( ۱۹ ) إِنِّي

(۱۸) اس دن تم کو منظر عام پر لایا جائے گا اور تمہاری کوئی بات پوشیدہ نہ رہے گی (۱۹) پھر جس کو نامئہ اعمال داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا وہ سب سے کہے گا کہ ذرا میرا نامئہ اعمال تو پڑھو (۲۰) مجھے

ظَنَنْتُ أَنِّي مُلاَقٍ حِسَابِيَهْ‌( ۲۰ ) فَهُوَ فِي عِيشَةٍ رَاضِيَةٍ( ۲۱ ) فِي جَنَّةٍ عَالِيَةٍ( ۲۲ ) قُطُوفُهَا دَانِيَةٌ( ۲۳ ) کُلُوا

پہلے ہی معلوم تھا کہ میرا حساب مجھے ملنے والا ہے (۲۱) پھر وہ پسندیدہ زندگی میں ہوگا (۲۲) بلند ترین باغات میں (۲۳) اس کے میوے قریب قریب ہوں گے (۲۴) اب آرام سے کھاؤ

وَ اشْرَبُوا هَنِيئاً بِمَا أَسْلَفْتُمْ فِي الْأَيَّامِ الْخَالِيَةِ( ۲۴ ) وَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ کِتَابَهُ بِشِمَالِهِ فَيَقُولُ يَا لَيْتَنِي لَمْ أُوتَ کِتَابِيَهْ‌( ۲۵ )

پیو کہ تم نےگزشتہ دنوں میں ان نعمتوں کا انتظام کیا ہے(۲۵)لیکن جس کو نامئہ اعمال بائیں ہاتھ میں دیا جائےگا وہ کہےگا اے کاش یہ نامہ اعمال مجھے نہ دیا جاتا

وَ لَمْ أَدْرِ مَا حِسَابِيَهْ‌( ۲۶ ) يَا لَيْتَهَا کَانَتِ الْقَاضِيَةَ( ۲۷ ) مَا أَغْنَى عَنِّي مَالِيَهْ‌( ۲۸ ) هَلَکَ عَنِّي سُلْطَانِيَهْ‌( ۲۹ )

(۲۶) اور مجھے اپنا حساب نہ معلوم ہوتا (۲۷) اے کاش اس موت ہی نے میرا فیصلہ کردیا ہوتا (۲۸) میرا مال بھی میرے کام نہ آیا (۲۹) اور میری حکومت بھی برباد ہوگئی

خُذُوهُ فَغُلُّوهُ‌( ۳۰ ) ثُمَّ الْجَحِيمَ صَلُّوهُ‌( ۳۱ ) ثُمَّ فِي سِلْسِلَةٍ ذَرْعُهَا سَبْعُونَ ذِرَاعاً فَاسْلُکُوهُ‌( ۳۲ ) إِنَّهُ کَانَ لاَ

(۳۰) اب اسے پکڑو اور گرفتار کرلو (۳۱) پھر اسے جہنم ّمیں جھونک دو (۳۲) پھر ایک ستر گز کی رسی میں اسے جکڑ لو (۳۳) یہ خدائے عظیم پر

يُؤْمِنُ بِاللَّهِ الْعَظِيمِ‌( ۳۳ ) وَ لاَ يَحُضُّ عَلَى طَعَامِ الْمِسْکِينِ‌( ۳۴ )

ایمان نہیں رکھتا تھا (۳۴) اور لوگوں کو مسکینوں کو کھلانے پر آمادہ نہیں کرتا تھا

۵۶۸

فَلَيْسَ لَهُ الْيَوْمَ هَاهُنَا حَمِيمٌ‌( ۳۵ ) وَ لاَ طَعَامٌ إِلاَّ مِنْ غِسْلِينٍ‌( ۳۶ ) لاَ يَأْکُلُهُ إِلاَّ الْخَاطِئُونَ‌( ۳۷ ) فَلاَ أُقْسِمُ

(۳۵) تو آج اس کا یہاں کوئی غمخوار نہیں ہے (۳۶) اور نہ پیپ کے علاوہ کوئی غذا ہے (۳۷) جسے گنہگاروں کے علاوہ کوئی نہیں کھاسکتا (۳۸) میں اس کی بھی قسم کھاتا

بِمَا تُبْصِرُونَ‌( ۳۸ ) وَ مَا لاَ تُبْصِرُونَ‌( ۳۹ ) إِنَّهُ لَقَوْلُ رَسُولٍ کَرِيمٍ‌( ۴۰ ) وَ مَا هُوَ بِقَوْلِ شَاعِرٍ قَلِيلاً مَا

ہوں جسے تم دیکھ رہے ہو (۳۹) اور اس کی بھی جس کو نہیں دیکھ رہے ہو (۴۰) کہ یہ ایک محترم فرشتے کا بیان ہے (۴۱) اور یہ کسی شاعر کا قول نہیں ہے ہاں تم بہت کم

تُؤْمِنُونَ‌( ۴۱ ) وَ لاَ بِقَوْلِ کَاهِنٍ قَلِيلاً مَا تَذَکَّرُونَ‌( ۴۲ ) تَنْزِيلٌ مِنْ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۴۳ ) وَ لَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا

ایمان لاتے ہو (۴۲) اور یہ کسی کاہن کا کلام نہیں ہے جس پر تم بہت کم غور کرتے ہو (۴۳) یہ رب العالمین کا نازل کردہ ہے (۴۴) اور اگر یہ پیغمبر ہماری طرف سے

بَعْضَ الْأَقَاوِيلِ‌( ۴۴ ) لَأَخَذْنَا مِنْهُ بِالْيَمِينِ‌( ۴۵ ) ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْهُ الْوَتِينَ‌( ۴۶ ) فَمَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ عَنْهُ

کوئی بات گڑھ لیتا (۴۵) تو ہم اس کے ہاتھ کو پکڑ لیتے (۴۶) اور پھر اس کی گردن اڑادیتے (۴۷) پھر تم میں سے کوئی مجھے روکنے

حَاجِزِينَ‌( ۴۷ ) وَ إِنَّهُ لَتَذْکِرَةٌ لِلْمُتَّقِينَ‌( ۴۸ ) وَ إِنَّا لَنَعْلَمُ أَنَّ مِنْکُمْ مُکَذِّبِينَ‌( ۴۹ ) وَ إِنَّهُ لَحَسْرَةٌ عَلَى

والا نہ ہوتا (۴۸) اور یہ قرآن صاحبانِ تقویٰ کے لئے نصیحت ہے (۴۹) اور ہم جانتے ہیں کہ تم میں سے جھٹلانے والے بھی ہیں (۵۰) اور یہ

الْکَافِرِينَ‌( ۵۰ ) وَ إِنَّهُ لَحَقُّ الْيَقِينِ‌( ۵۱ ) فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِيمِ‌( ۵۲ )

کافرین کے لئے باعث حسرت ہے (۵۱) اور یہ بالکل یقینی چیز ہے (۵۲) لہذا آپ اپنے عظیم پروردگار کے نام کی تسبیح کریں

( سورة المعارج)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

سَأَلَ سَائِلٌ بِعَذَابٍ وَاقِعٍ‌( ۱ ) لِلْکَافِرينَ لَيْسَ لَهُ دَافِعٌ‌( ۲ ) مِنَ اللَّهِ ذِي الْمَعَارِجِ‌( ۳ ) تَعْرُجُ الْمَلاَئِکَةُ وَ

(۱) ایک مانگنے والے نے واقع ہونے والے عذاب کا سوال کیا (۲) جس کا کافروں کے حق میں کوئی دفع کرنے والا نہیں ہے (۳) یہ بلندیوں والے خدا کی طرف سے ہے (۴) جس کی طرف فرشتے اور

الرُّوحُ إِلَيْهِ فِي يَوْمٍ کَانَ مِقْدَارُهُ خَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ( ۴ ) فَاصْبِرْ صَبْراً جَمِيلاً( ۵ ) إِنَّهُمْ يَرَوْنَهُ بَعِيداً( ۶ ) وَ نَرَاهُ

روح الامین بلند ہوتے ہیں اس ایک دن میں جس کی مقدار پچاس ہزار سال کے برابر ہے (۵) لہذا آپ بہترین صبر سے کام لیں (۶) یہ لوگ اسے دور سمجھ رہے ہیں (۷) اور ہم اسے قریب ہی دیکھ رہے

قَرِيباً( ۷ ) يَوْمَ تَکُونُ السَّمَاءُ کَالْمُهْلِ‌( ۸ ) وَ تَکُونُ الْجِبَالُ کَالْعِهْنِ‌( ۹ ) وَ لاَ يَسْأَلُ حَمِيمٌ حَمِيماً( ۱۰ )

ہیں (۸) جس دن آسمان پگھلے ہوئے تانبے کے مانند ہوجائے گا (۹) اور پہاڑ دھنکے ہوئے اون جیسے (۱۰) اور کوئی ہمدرد کسی ہمدرد کا پرسانِ حال نہ ہوگا

۵۶۹

يُبَصَّرُونَهُمْ يَوَدُّ الْمُجْرِمُ لَوْ يَفْتَدِي مِنْ عَذَابِ يَوْمِئِذٍ بِبَنِيهِ‌( ۱۱ ) وَ صَاحِبَتِهِ وَ أَخِيهِ‌( ۱۲ ) وَ فَصِيلَتِهِ الَّتِي

(۱۱) وہ سب ایک دوسرے کو دکھائے جائیں گے تو مجرم چاہے گا کہ کاش آج کے دن کے عذاب کے بدلے اس کی اولاد کو لے لیا جائے (۱۲) اوربیوی اور بھائی کو (۱۳) اور اس کنبہ کو جس

تُؤْوِيهِ‌( ۱۳ ) وَ مَنْ فِي الْأَرْضِ جَمِيعاً ثُمَّ يُنْجِيهِ‌( ۱۴ ) کَلاَّ إِنَّهَا لَظَى‌( ۱۵ ) نَزَّاعَةً لِلشَّوَى‌( ۱۶ ) تَدْعُو مَنْ

میں وہ رہتا تھا (۱۴) اور روئے زمین کی ساری مخلوقات کو اور اسے نجات دے دی جائے (۱۵) ہرگز نہیں یہ آتش جہنمّ ہے (۱۶) کھال اتار دینے والی

(۱۷) ان سب کو آواز دے رہی ہے

أَدْبَرَ وَ تَوَلَّى‌( ۱۷ ) وَ جَمَعَ فَأَوْعَى‌( ۱۸ ) إِنَّ الْإِنْسَانَ خُلِقَ هَلُوعاً( ۱۹ ) إِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ جَزُوعاً( ۲۰ ) وَ إِذَا

جو منہ پھیر کر جانے والے تھے (۱۸) اور جنہوں نے مال جمع کرکے بند کر رکھا تھا (۱۹) بیشک انسان بڑا لالچی ہے (۲۰) جب تکلیف پہنچ جاتی ہے تو فریادی بن جاتا ہے (۲۱) اور جب

مَسَّهُ الْخَيْرُ مَنُوعاً( ۲۱ ) إِلاَّ الْمُصَلِّينَ‌( ۲۲ ) الَّذِينَ هُمْ عَلَى صَلاَتِهِمْ دَائِمُونَ‌( ۲۳ ) وَ الَّذِينَ فِي أَمْوَالِهِمْ حَقٌّ

مال مل جاتا ہے تو بخیل ہو جاتا ہے (۲۲) علاوہ ان نمازیوں کے (۲۳) جو اپنی نمازوں کی پابندی کرنے والے ہیں (۲۴) اور جن کے اموال میں ایک

مَعْلُومٌ‌( ۲۴ ) لِلسَّائِلِ وَ الْمَحْرُومِ‌( ۲۵ ) وَ الَّذِينَ يُصَدِّقُونَ بِيَوْمِ الدِّينِ‌( ۲۶ ) وَ الَّذِينَ هُمْ مِنْ عَذَابِ رَبِّهِمْ

مقررہ حق معین ہے (۲۵) مانگنے والے کے لئے اور نہ مانگنے والے کے لئے (۲۶) اور جو لوگ روز قیامت کی تصدیق کرنے والے ہیں (۲۷) اور جو اپنے پروردگار کے عذاب سے ڈرنے

مُشْفِقُونَ‌( ۲۷ ) إِنَّ عَذَابَ رَبِّهِمْ غَيْرُ مَأْمُونٍ‌( ۲۸ ) وَ الَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ‌( ۲۹ ) إِلاَّ عَلَى أَزْوَاجِهِمْ

والے ہیں (۲۸) بیشک عذاب پروردگار بے خوف رہنے والی چیز نہیں ہے (۲۹) اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں (۳۰) علاوہ اپنی بیویوں

أَوْ مَا مَلَکَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ‌( ۳۰ ) فَمَنِ ابْتَغَى وَرَاءَ ذٰلِکَ فَأُولٰئِکَ هُمُ العَادُونَ‌( ۳۱ ) وَ الَّذِينَ

اور کنیزوں کے کہ اس پر ملامت نہیں کی جاتی ہے (۳۱) پھر جو اس کے علاوہ کا خواہشمند ہو وہ حد سے گزر جانے والا ہے (۳۲) اور جو

هُمْ لِأَمَانَاتِهِمْ وَ عَهْدِهِمْ رَاعُونَ‌( ۳۲ ) وَ الَّذِينَ هُمْ بِشَهَادَاتِهِمْ قَائِمُونَ‌( ۳۳ ) وَ الَّذِينَ هُمْ عَلَى صَلاَتِهِمْ

اپنی امانتوں اور عہد کا خیال رکھنے والے ہیں (۳۳) اور جو اپنی گواہیوں پر قائم رہنے والے ہیں (۳۴) اور جو اپنی نمازوں کا خیال رکھنے والے

يُحَافِظُونَ‌( ۳۴ ) أُولٰئِکَ فِي جَنَّاتٍ مُکْرَمُونَ‌( ۳۵ ) فَمَا لِ الَّذِينَ کَفَرُوا قِبَلَکَ مُهْطِعِينَ‌( ۳۶ ) عَنِ الْيَمِينِ وَ

ہیں(۳۵)یہی لوگ جنّت میں باعزّت طریقہ سے رہنے والے ہیں(۳۶)پھر ان کافروں کو کیا ہوگیا ہے کہ آپکی طرف بھاگے چلے آرہے ہیں(۳۷) داہیں

عَنِ الشِّمَالِ عِزِينَ‌( ۳۷ ) أَيَطْمَعُ کُلُّ امْرِئٍ مِنْهُمْ أَنْ يُدْخَلَ جَنَّةَ نَعِيمٍ‌( ۳۸ ) کَلاَّ إِنَّا خَلَقْنَاهُمْ مِمَّا يَعْلَمُونَ‌( ۳۹ )

بائیں سے گروہ در گروہ (۳۸) کیا ان میں سے ہر ایک کی طمع یہ ہے کہ اسے جنت النعیم میں داخل کردیا جائے (۳۹) ہرگز نہیں انہیں تو معلوم ہے کہ ہم نے انہیں کس چیز سے پیدا کیا ہے

۵۷۰

فَلاَ أُقْسِمُ بِرَبِّ الْمَشَارِقِ وَ الْمَغَارِبِ إِنَّا لَقَادِرُونَ‌( ۴۰ ) عَلَى أَنْ نُبَدِّلَ خَيْراً مِنْهُمْ وَ مَا نَحْنُ بِمَسْبُوقِينَ‌( ۴۱ )

(۴۰) میں تمام مشرق و مغرب کے پروردگار کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ ہم قدرت رکھنے والے ہیں (۴۱) اس بات پر کہ ان کے بدلے ان سے بہتر افراد لے آئیں اور ہم عاجز نہیں ہیں

فَذَرْهُمْ يَخُوضُوا وَ يَلْعَبُوا حَتَّى يُلاَقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي يُوعَدُونَ‌( ۴۲ ) يَوْمَ يَخْرُجُونَ مِنَ الْأَجْدَاثِ سِرَاعاً کَأَنَّهُمْ إِلَى

(۴۲) لہذا انہیں چھوڑ دیجئے یہ اپنے باطل میں ڈوبے رہیں اور کھیل تماشہ کرتے رہیں یہاں تک کہ اس دن سے ملاقات کریں جس کا وعدہ کیا گیا ہے (۴۳) جس دن یہ سب قبروں سے تیزی کے ساتھ نکلیں گے جس طرح

نُصُبٍ يُوفِضُونَ‌( ۴۳ ) خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ ذٰلِکَ الْيَوْمُ الَّذِي کَانُوا يُوعَدُونَ‌( ۴۴ )

کسی پرچم کی طرف بھاگے جارہے ہوں (۴۴) ان کی نگاہیں جھکی ہوں گی اور ذلت ان پر چھائی ہوگی اور یہی وہ دن ہوگا جس کا ان سے وعدہ کیا گیا ہے

( سورة نوح)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

إِنَّا أَرْسَلْنَا نُوحاًإِلَى قَوْمِهِ أَنْ أَنْذِرْ قَوْمَکَ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۱ ) قَالَ يَا قَوْمِ إِنِّي لَکُمْ نَذِيرٌ مُبِينٌ‌( ۲ )

(۱) بیشک ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا کہ اپنی قوم کو دردناک عذاب کے آنے سے پہلے ڈراؤ (۲) انہوں نے کہا اے قوم میں تمہارے لئے واضح طور پر ڈرانے والا ہوں

أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَ اتَّقُوهُ وَ أَطِيعُونِ‌( ۳ ) يَغْفِرْ لَکُمْ مِنْ ذُنُوبِکُمْ وَ يُؤَخِّرْکُمْ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ أَجَلَ اللَّهِ إِذَا

(۳) کہ اللہ کی عبادت کرو اس سے ڈرو اور میری اطاعت کرو (۴) وہ تمہارے گناہوں کو بخش دے گا اور تمہیں ایک مقررہ وقت تک باقی رکھے گا اللہ کا مقررہ وقت جب آجائے

جَاءَلاَ يُؤَخَّرُ لَوْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌( ۴ ) قَالَ رَبِّ إِنِّي دَعَوْتُ قَوْمِي لَيْلاً وَ نَهَاراً( ۵ ) فَلَمْ يَزِدْهُمْ دُعَائِي إِلاَّ فِرَاراً( ۶ )

گا تو وہ ٹالا نہیں جاسکتا ہے اگر تم کچھ جانتے ہو (۵) انہوں نے کہا پروردگار میں نے اپنی قوم کو دن میں بھی بلایا اور رات میں بھی (۶) پھر بھی میری دعوت کا کوئی اثر سوائے اس کے نہ ہوا کہ انہوں نے فرار اختیار کیا

وَإِنِّي کُلَّمَا دَعَوْتُهُمْ لِتَغْفِرَ لَهُمْ جَعَلُوا أَصَابِعَهُمْ فِي آذَانِهِمْ وَاسْتَغْشَوْا ثِيَابَهُمْ وَ أَصَرُّوا وَ اسْتَکْبَرُوا اسْتِکْبَاراً( ۷ )

(۷) اور میں نے جب بھی انہیں دعوت دی کہ تو انہیں معاف کردے تو انہوں نے اپنی انگلیوں کو کانوں میں رکھ لیا اور اپنے کپڑے اوڑھ لئے اور اپنی بات پر اڑ گئے اور شدت سے اکڑے رہے

ثُمَّ إِنِّي دَعَوْتُهُمْ جِهَاراً( ۸ ) ثُمَّ إِنِّي أَعْلَنْتُ لَهُمْ وَأَسْرَرْتُ لَهُمْ إِسْرَاراً( ۹ ) فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوا رَبَّکُمْ إِنَّهُ کَانَ غَفَّاراً( ۱۰ )

(۸) پھر میں نے ان کو علی الاعلان دعوت دی (۹) پھر میں نے اعلان بھی کیا اور خفیہ طور سے بھی دعوت دی (۱۰) اور کہا کہ اپنے پروردگار سے استغفار کرو کہ وہ بہت زیادہ بخشنے والا ہے

۵۷۱

يُرْسِلِ السَّمَاءَ عَلَيْکُمْ مِدْرَاراً( ۱۱ ) وَ يُمْدِدْکُمْ بِأَمْوَالٍ وَ بَنِينَ وَ يَجْعَلْ لَکُمْ جَنَّاتٍ وَ يَجْعَلْ لَکُمْ أَنْهَاراً( ۱۲ )

(۱۱) وہ تم پر موسلا دھار پانی برسائے گا (۱۲) اور اموال و اولاد کے ذریعہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے لئے باغات اور نہریں قرار دے گا

مَا لَکُمْ لاَ تَرْجُونَ لِلَّهِ وَقَاراً( ۱۳ ) وَ قَدْ خَلَقَکُمْ أَطْوَاراً( ۱۴ ) أَ لَمْ تَرَوْا کَيْفَ خَلَقَ اللَّهُ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ طِبَاقاً( ۱۵ )

(۱۳) آخر تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم خدا کی عظمت کا خیال نہیں کرتے ہو (۱۴) جب کہ اسی نے تمہیں مختلف انداز میں پیدا کیا ہے (۱۵) کیا تم نے نہیں دیکھا کہ خدا نے کس طرح تہ بہ تہ سات آسمان بنائے ہیں

وَ جَعَلَ الْقَمَرَ فِيهِنَّ نُوراً وَ جَعَلَ الشَّمْسَ سِرَاجاً( ۱۶ ) وَ اللَّهُ أَنْبَتَکُمْ مِنَ الْأَرْضِ نَبَاتاً( ۱۷ ) ثُمَّ يُعِيدُکُمْ

(۱۶) اور قمر کو ان میں روشنی اور سورج کو روشن چراغ بنایا ہے (۱۷) اور اللہ ہی نے تم کو زمین سے پیدا کیا ہے (۱۸) پھر تمہیں اسی میں لے

فِيهَا وَ يُخْرِجُکُمْ إِخْرَاجاً( ۱۸ ) وَ اللَّهُ جَعَلَ لَکُمُ الْأَرْضَ بِسَاطاً( ۱۹ ) لِتَسْلُکُوا مِنْهَا سُبُلاً فِجَاجاً( ۲۰ )

جائے گا اور پھر نئی شکل میں نکالے گا (۱۹) اور اللہ ہی نے تمہارے لئے زمین کو فرش بنادیا ہے (۲۰) تاکہ تم اس میں مختلف کشادہ راستوں پر چلو

قَالَ نُوحٌ رَبِّ إِنَّهُمْ عَصَوْنِي وَ اتَّبَعُوا مَنْ لَمْ يَزِدْهُ مَالُهُ وَ وَلَدُهُ إِلاَّ خَسَاراً( ۲۱ ) وَ مَکَرُوا مَکْراً کُبَّاراً( ۲۲ ) وَ

(۲۱) اور نوح نے کہا کہ پروردگار ان لوگوں نے میری نافرمانی کی ہے اور اس کا اتباع کرلیا ہے جو مال و اولاد میں سوائے گھاٹے کے کچھ نہیں دے سکتا ہے (۲۲) اور ان لوگوں نے بہت بڑا مکر کیا ہے (۲۳) اور

قَالُوا لاَ تَذَرُنَّ آلِهَتَکُمْ وَ لاَ تَذَرُنَّ وَدّاً وَ لاَ سُوَاعاً وَ لاَ يَغُوثَ وَ يَعُوقَ وَ نَسْراً( ۲۳ ) وَ قَدْ أَضَلُّوا کَثِيراً وَ لاَ

لوگوں سے کہا ہے کہ خبردار اپنے خداؤں کو مت چھوڑ دینا اور ود, سواع, یغوث, یعوق, نسر کو نظرانداز نہ کردینا (۲۴) انہوں نے بہت سوں کو گمراہ کردیا

تَزِدِ الظَّالِمِينَ إِلاَّ ضَلاَلاً( ۲۴ ) مِمَّا خَطِيئَاتِهِمْ أُغْرِقُوا فَأُدْخِلُوا نَاراً فَلَمْ يَجِدُوا لَهُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ أَنْصَاراً( ۲۵ ) وَ

ہے اب تو ظالموں کے لئے ہلاکت کے علاوہ کوئی اضافہ نہ کرنا (۲۵) یہ سب اپنی غلطیوں کی بنا پر غرق کئے گئے ہیں اور پھر جہنم ّمیں داخل کردیئے گئے ہیں اور خدا کے علاوہ انہیں کوئی مددگار نہیں ملا ہے (۲۶) اور

قَالَ نُوحٌ رَبِّ لاَ تَذَرْ عَلَى الْأَرْضِ مِنَ الْکَافِرِينَ دَيَّاراً( ۲۶ ) إِنَّکَ إِنْ تَذَرْهُمْ يُضِلُّوا عِبَادَکَ وَ لاَ يَلِدُوا إِلاَّ

نوح نے کہا کہ پروردگار اس زمین پر کافروں میں سے کسی بسنے والے کو نہ چھوڑنا (۲۷) کہ تو انہیں چھوڑ دے گا تو تیرے بندوں کو گمراہ کریں گے اور

فَاجِراً کَفَّاراً( ۲۷ ) رَبِّ اغْفِرْ لِي وَ لِوَالِدَيَّ وَ لِمَنْ دَخَلَ بَيْتِيَ مُؤْمِناً وَ لِلْمُؤْمِنِينَ وَ الْمُؤْمِنَاتِ وَ لاَ تَزِدِ

فاجر و کافر کے علاوہ کوئی اولاد بھی نہ پیدا کریں گے (۲۸) پروردگار مجھے اور میرے والدین کو اور جو ایمان کے ساتھ میرے گھر میں داخل ہوجائیں اور تمام مومنین و مومنات کو بخش دے

الظَّالِمِينَ إِلاَّ تَبَاراً( ۲۸ )

اور ظالموں کے لئے ہلاکت کے علاوہ کسی شے میں اضافہ نہ کرن

۵۷۲

( سورة الجن)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

قُلْ أُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّهُ اسْتَمَعَ نَفَرٌ مِنَ الْجِنِّ فَقَالُوا إِنَّا سَمِعْنَا قُرْآناً عَجَباً( ۱ ) يَهْدِي إِلَى الرُّشْدِ فَآمَنَّا بِهِ وَ لَنْ

(۱) پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ میری طرف یہ وحی کی گئی ہے کہ جنوں کی ایک جماعت نے کان لگا کر قرآن کو سنا تو کہنے لگے کہ ہم نے ایک بڑا عجیب قرآن سنا ہے (۲) جو نیکی کی ہدایت کرتا ہے تو ہم تو اس پر

نُشْرِکَ بِرَبِّنَا أَحَداً( ۲ ) وَ أَنَّهُ تَعَالَى جَدُّ رَبِّنَا مَا اتَّخَذَ صَاحِبَةً وَ لاَ وَلَداً( ۳ ) وَ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ سَفِيهُنَا عَلَى

ایمان لے آئے ہیں اور کسی کو اپنے رب کا شریک نہ بنائیں گے (۳) اور ہمارے رب کی شان بہت بلند ہے اس نے کسی کو اپنی بیوی بنایا ہے نہ بیٹا (۴) اور ہمارے بیوقوف لوگ طرح طرح کی بے

اللَّهِ شَطَطاً( ۴ ) وَ أَنَّا ظَنَنَّا أَنْ لَنْ تَقُولَ الْإِنْسُ وَ الْجِنُّ عَلَى اللَّهِ کَذِباً( ۵ ) وَ أَنَّهُ کَانَ رِجَالٌ مِنَ الْإِنْسِ

ربط باتیں کررہے ہیں (۵) اور ہمارا خیال تو یہی تھا کہ انسان اور جناّت خدا کے خلاف جھوٹ نہ بولیں گے (۶) اور یہ کہ انسانوں میں سے کچھ لوگ جناّت کے بعض لوگوں

يَعُوذُونَ بِرِجَالٍ مِنَ الْجِنِّ فَزَادُوهُمْ رَهَقاً( ۶ ) وَ أَنَّهُمْ ظَنُّوا کَمَا ظَنَنْتُمْ أَنْ لَنْ يَبْعَثَ اللَّهُ أَحَداً( ۷ ) وَ أَنَّا

کی پناہ ڈھونڈ رہے تھے تو انہوں نے گرفتاری میں اور اضافہ کردیا (۷) اور یہ کہ تمہاری طرح ان کا بھی خیال تھا کہ خدا کسی کو دوبارہ نہیں زندہ کرے گا

(۸) اور ہم نے

لَمَسْنَا السَّمَاءَ فَوَجَدْنَاهَا مُلِئَتْ حَرَساً شَدِيداً وَ شُهُباً( ۸ ) وَ أَنَّا کُنَّا نَقْعُدُ مِنْهَا مَقَاعِدَ لِلسَّمْعِ فَمَنْ يَسْتَمِعِ

آسمان کو دیکھا تواسے سخت قسم کے نگہبانوں اورشعلوں سے بھرا ہوا پایا(۹)اور ہم پہلے بعض مقامات پر بیٹھ کر باتیں سن لیا کرتےتھے لیکن اب کوئی سننا چاہے

الْآنَ يَجِدْ لَهُ شِهَاباً رَصَداً( ۹ ) وَ أَنَّا لاَ نَدْرِي أَ شَرٌّ أُرِيدَ بِمَنْ فِي الْأَرْضِ أَمْ أَرَادَ بِهِمْ رَبُّهُمْ رَشَداً( ۱۰ ) وَ أَنَّا

گا تو اپنے لئے شعلوں کو تیار پائے گا(۱۰)اور ہمیں نہیں معلوم کہ اہل زمین کے لئے اس سے برائی مقصود ہےیا نیکی کا ارادہ کیا گیا ہے(۱۱)اور ہم میں سے

مِنَّا الصَّالِحُونَ وَ مِنَّا دُونَ ذٰلِکَ کُنَّا طَرَائِقَ قِدَداً( ۱۱ ) وَ أَنَّا ظَنَنَّا أَنْ لَنْ نُعْجِزَ اللَّهَ فِي الْأَرْضِ وَ لَنْ نُعْجِزَهُ

بعض نیک کردار ہیں اور بعض کے علاوہ ہیں اور ہم طرح طرح کے گروہ ہیں (۱۲) اور ہمارا خیال ہے کہ ہم زمین میں خدا کو عاجز نہیں کرسکتے اور نہ بھاگ کر اسے اپنی گرفت

هَرَباً( ۱۲ ) وَ أَنَّا لَمَّا سَمِعْنَا الْهُدَى آمَنَّا بِهِ فَمَنْ يُؤْمِنْ بِرَبِّهِ فَلاَ يَخَافُ بَخْساً وَ لاَ رَهَقاً( ۱۳ )

سے عاجز کرسکتے ہیں (۱۳) اور ہم نے ہدایت کو سنا تو ہم تو ایمان لے آئے اب جو بھی اپنے پروردگار پر ایمان لائے گا اسے نہ خسارہ کا خوف ہوگا اور نہ ظلم و زیادتی کا

۵۷۳

وَ أَنَّا مِنَّا الْمُسْلِمُونَ وَ مِنَّا الْقَاسِطُونَ فَمَنْ أَسْلَمَ فَأُولٰئِکَ تَحَرَّوْا رَشَداً( ۱۴ ) وَ أَمَّا الْقَاسِطُونَ فَکَانُوا لِجَهَنَّمَ

(۱۴) اور ہم میں سے بعض اطاعت گزار ہیں اور بعض نافرمان اور جو اطاعت گزار ہوگا اس نے ہدایت کی راہ پالی ہے (۱۵) اور نافرمان تو جہنمّ کے

حَطَباً( ۱۵ ) وَ أَنْ لَوِ اسْتَقَامُوا عَلَى الطَّرِيقَةِ لَأَسْقَيْنَاهُمْ مَاءً غَدَقاً( ۱۶ ) لِنَفْتِنَهُمْ فِيهِ وَ مَنْ يُعْرِضْ عَنْ ذِکْرِ

کندے ہوگئے ہیں (۱۶) اور اگر یہ لوگ سب ہدایت کے راستے پر ہوتے تو ہم انہیں وافر پانی سے سیراب کرتے (۱۷) تاکہ ان کا امتحان لے سکیں اور جو بھی اپنے رب کے ذکر سے اعراض کرے گا

رَبِّهِ يَسْلُکْهُ عَذَاباً صَعَداً( ۱۷ ) وَ أَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلَّهِ فَلاَ تَدْعُوا مَعَ اللَّهِ أَحَداً( ۱۸ ) وَ أَنَّهُ لَمَّا قَامَ عَبْدُ اللَّهِ

اسے سخت عذاب کے راستے پر چلنا پڑے گا (۱۸) اور مساجد سب اللہ کے لئے ہیں لہذا اس کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرنا (۱۹) اور یہ کہ جب بندہ خدا عبادت کے لئے کھڑا ہوا

يَدْعُوهُ کَادُوا يَکُونُونَ عَلَيْهِ لِبَداً( ۱۹ ) قُلْ إِنَّمَا أَدْعُو رَبِّي وَ لاَ أُشْرِکُ بِهِ أَحَداً( ۲۰ ) قُلْ إِنِّي لاَ أَمْلِکُ لَکُمْ

تو قریب تھا کہ لوگ اس کے گرد ہجوم کرکے گر پڑتے (۲۰) پیغمبرآپ کہہ دیجئے کہ میں صرف اپنے پروردگار کی عبادت کرتا ہوں اور کسی کو اس کا شریک نہیں بناتا ہوں (۲۱) کہہ دیجئے کہ میں تمہارے لئے کسی

ضَرّاً وَ لاَ رَشَداً( ۲۱ ) قُلْ إِنِّي لَنْ يُجِيرَنِي مِنَ اللَّهِ أَحَدٌ وَ لَنْ أَجِدَ مِنْ دُونِهِ مُلْتَحَداً( ۲۲ ) إِلاَّ بَلاَغاً مِنَ اللَّهِ وَ

نقصان کا اختیار رکھتا ہوں اور نہ فائدہ کا (۲۲) کہہ دیجئے کہ اللہ کے مقابلہ میں میرا بھی بچانے والا کوئی نہیں ہے اور نہ میں کوئی پناہ گاہ پاتا ہوں (۲۳) مگر یہ کہ اپنے رب کے احکام اور

رِسَالاَتِهِ وَ مَنْ يَعْصِ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ فَإِنَّ لَهُ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَداً( ۲۳ ) حَتَّى إِذَا رَأَوْا مَا يُوعَدُونَ

پیغام کو پہنچادوں اور جو اللہ و رسول کی نافرمانی کرے گا اس کے لئے جہنم ّہے اور وہ اسی میں ہمیشہ رہنے والا ہے (۲۴) یہاں تک کہ جب ان لوگوں نے اس عذاب کو دیکھ لیا جس کا وعدہ کیا گیا

فَسَيَعْلَمُونَ مَنْ أَضْعَفُ نَاصِراً وَ أَقَلُّ عَدَداً( ۲۴ ) قُلْ إِنْ أَدْرِي أَ قَرِيبٌ مَا تُوعَدُونَ أَمْ يَجْعَلُ لَهُ رَبِّي أَمَداً( ۲۵ )

تھا تو انہیں معلوم ہوجائے گا کہ کس کے مددگار کمزور اور کس کی تعداد کمتر ہے (۲۵) کہہ دیجئے کہ مجھے نہیں معلوم کہ وہ وعدہ قریب ہی ہے یا ابھی خدا کوئی اور مدّت بھی قرار دے گا

عَالِمُ الْغَيْبِ فَلاَ يُظْهِرُ عَلَى غَيْبِهِ أَحَداً( ۲۶ ) إِلاَّ مَنِ ارْتَضَى مِنْ رَسُولٍ فَإِنَّهُ يَسْلُکُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَ مِنْ

(۲۶) وہ عالم الغیب ہے اور اپنے غیب پر کسی کو بھی مطلع نہیں کرتا ہے (۲۷) مگر جس رسول کو پسند کرلے تو اس کے آگے پیچھے نگہبان فرشتے

خَلْفِهِ رَصَداً( ۲۷ ) لِيَعْلَمَ أَنْ قَدْ أَبْلَغُوا رِسَالاَتِ رَبِّهِمْ وَ أَحَاطَ بِمَا لَدَيْهِمْ وَ أَحْصَى کُلَّ شَيْ‌ءٍ عَدَداً( ۲۸ )

مقرر کردیتا ہے (۲۸) تاکہ وہ دیکھ لے کہ انہوں نے اپنے رب کے پیغامات کو پہنچادیا ہے اور وہ جس کے پاس جو کچھ بھی ہے اس پر حاوی ہے اور سب کے اعداد کا حساب رکھنے والا ہے

۵۷۴

( سورة المزمل)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يَا أَيُّهَا الْمُزَّمِّلُ‌( ۱ ) قُمِ اللَّيْلَ إِلاَّ قَلِيلاً( ۲ ) نِصْفَهُ أَوِ انْقُصْ مِنْهُ قَلِيلاً( ۳ ) أَوْ زِدْ عَلَيْهِ وَ رَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلاً( ۴ )

(۱)اے میرے چادر لپیٹنے والے(۲)رات کو اٹھو مگرذراکم(۳)آدھی رات یا اس سے بھی کچھ کم کر دو(۴)یا کچھ زیادہ کردو اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر باقاعدہ پڑھو

إِنَّا سَنُلْقِي عَلَيْکَ قَوْلاً ثَقِيلاً( ۵ ) إِنَّ نَاشِئَةَ اللَّيْلِ هِيَ أَشَدُّ وَطْئاً وَ أَقْوَمُ قِيلاً( ۶ ) إِنَّ لَکَ فِي النَّهَارِ سَبْحاً

(۵) ہم عنقریب تمہارے اوپر ایک سنگین حکم نازل کرنے والے ہیں (۶) بیشک رات کا اُٹھنا نفس کی پامالی کے لئے بہترین ذریعہ اور ذکر کا بہترین وقت ہے (۷) یقینا آپ کے لئے دن میں بہت سے

طَوِيلاً( ۷ ) وَ اذْکُرِ اسْمَ رَبِّکَ وَ تَبَتَّلْ إِلَيْهِ تَبْتِيلاً( ۸ ) رَبُّ الْمَشْرِقِ وَ الْمَغْرِبِ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ فَاتَّخِذْهُ وَکِيلاً( ۹ )

مشغولیات ہیں (۸) اور آپ اپنے رب کے نام کا ذکر کریں اور اسی کے ہو رہیں (۹) وہ مشرق و مغرب کا مالک ہے اور اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے لہذا آپ اسی کو اپنا نگراں بنالیں

وَ اصْبِرْ عَلَى مَا يَقُولُونَ وَ اهْجُرْهُمْ هَجْراً جَمِيلاً( ۱۰ ) وَ ذَرْنِي وَ الْمُکَذِّبِينَ أُولِي النَّعْمَةِ وَ مَهِّلْهُمْ قَلِيلاً( ۱۱ )

(۱۰) اور یہ لوگ جو کچھ بھی کہہ رہے ہیں اس پر صبر کریں اور انہیں خوبصورتی کے ساتھ اپنے سے الگ کردیں (۱۱) اور ہمیں اور ان دولت مند جھٹلانے والوں کو چھوڑ دیں اور انہیں تھوڑی مہلت دے دیں

إِنَّ لَدَيْنَا أَنْکَالاً وَ جَحِيماً( ۱۲ ) وَ طَعَاماً ذَا غُصَّةٍ وَ عَذَاباً أَلِيماً( ۱۳ ) يَوْمَ تَرْجُفُ الْأَرْضُ وَ الْجِبَالُ وَ

(۱۲) ہمارے پاس ان کے لئے بیڑیاں اور بھڑکتی ہوئی آگ ہے (۱۳) اور گلے میں پھنس جانے والا کھانا اور دردناک عذاب ہے (۱۴) جس دن زمین اور پہاڑ لرزہ میں آجائیں گے

کَانَتِ الْجِبَالُ کَثِيباً مَهِيلاً( ۱۴ ) إِنَّا أَرْسَلْنَا إِلَيْکُمْ رَسُولاً شَاهِداً عَلَيْکُمْ کَمَا أَرْسَلْنَا إِلَى فِرْعَوْنَ رَسُولاً( ۱۵ )

اور پہاڑ ریت کا ایک ٹیلہ بن جائیں گے(۱۵)بیشک ہم نے تم لوگوں کی طرف تمہارا گواہ بناکر ایک رسول بھیجا ہےجس طرح فرعون کی طرف رسول بھیجا تھا

فَعَصَى فِرْعَوْنُ الرَّسُولَ فَأَخَذْنَاهُ أَخْذاً وَبِيلاً( ۱۶ ) فَکَيْفَ تَتَّقُونَ إِنْ کَفَرْتُمْ يَوْماً يَجْعَلُ الْوِلْدَانَ شِيباً( ۱۷ )

(۱۶) تو فرعون نے اس رسول کی نافرمانی کی تو ہم نے اسے سخت گرفت میں لے لیا (۱۷) پھر تم بھی کفر اختیار کرو گے تو اس دن سے کس طرح بچو گے جو بچوں کو بوڑھا بنادے گا

السَّمَاءُ مُنْفَطِرٌ بِهِ کَانَ وَعْدُهُ مَفْعُولاً( ۱۸ ) إِنَّ هٰذِهِ تَذْکِرَةٌ فَمَنْ شَاءَ اتَّخَذَ إِلَى رَبِّهِ سَبِيلاً( ۱۹ )

(۱۸) جس دن آسمان پھٹ پڑے گا اور یہ وعدہ بہرحال پورا ہونے والا ہے (۱۹) یہ درحقیقت عبرت و نصیحت کی باتیں ہیں اور جس کا جی چاہے اپنے پروردگار کے راستے کو اختیار کرلے

۵۷۵

إِنَّ رَبَّکَ يَعْلَمُ أَنَّکَ تَقُومُ أَدْنَى مِنْ ثُلُثَيِ اللَّيْلِ وَ نِصْفَهُ وَ ثُلُثَهُ وَ طَائِفَةٌ مِنَ الَّذِينَ مَعَکَ وَ اللَّهُ يُقَدِّرُ اللَّيْلَ وَ

(۲۰) آپ کا پروردگار جانتا ہے کہ دو تہائی رات کے قریب یا نصف شب یا ایک تہائی رات قیام کرتے ہیں اور آپ کے ساتھ ایک گروہ اور بھی ہے اور اللہ د ن و رات کا صحیح اندازہ رکھتا ہے

النَّهَارَ عَلِمَ أَنْ تُحْصُوهُ فَتَابَ عَلَيْکُمْ فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْآنِ عَلِمَ أَنْ سَيَکُونُ مِنْکُمْ مَرْضَى وَ آخَرُونَ

وہ جانتا ہے کہ تم لوگ اس کا صحیح احصاءنہ کر سکوگے تو اس نے تمہارے اوپر مہربانی کر دی ہے اب جس قدر قرآن ممکن ہو اتنا پڑھ لو کہ وہ جانتا ہے کہ عنقریب تم میں سے بعض مریض ہوجائیں گے اور

يَضْرِبُونَ فِي الْأَرْضِ يَبْتَغُونَ مِنْ فَضْلِ اللَّهِ وَ آخَرُونَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ وَ أَقِيمُوا

بعض رزق خدا کو تلاش کرنے کے لئے سفر میں چلے جائےں گے اور بعض راہِ خدا میں جہاد کریں گے تو جس قدر ممکن ہو تلاوت کرو اور نماز قائم کرو اور

الصَّلاَةَ وَ آتُوا الزَّکَاةَ وَ أَقْرِضُوا اللَّهَ قَرْضاً حَسَناً وَ مَا تُقَدِّمُوا لِأَنْفُسِکُمْ مِنْ خَيْرٍ تَجِدُوهُ عِنْدَ اللَّهِ هُوَ خَيْراً وَ

زکوٰة ادا کرواور اللہ کو قرض حسنہ دو اور پھر جو کچھ بھی اپنے نفس کے واسطے نیکی پیشگی پھیج دو گے اسے خدا کی بارگاہ میں حاضر پاوگے ،بہتر اور اجر کے اعتبار

أَعْظَمَ أَجْراً وَ اسْتَغْفِرُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ( ۲۰ )

سے عظیم تر۔اور اللہ سے استغفار کرو کہ وہ بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربا ن ہے

( سورة المدثر)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يَا أَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ( ۱ ) قُمْ فَأَنْذِرْ( ۲ ) وَ رَبَّکَ فَکَبِّرْ( ۳ ) وَ ثِيَابَکَ فَطَهِّرْ( ۴ ) وَ الرُّجْزَ فَاهْجُرْ( ۵ ) وَ لاَ تَمْنُنْ

(۱) اے میرے کپڑا اوڑھنے والے (۲) اٹھو اور لوگوں کو ڈراؤ (۳) اور اپنے رب کی بزرگی کا اعلان کرو (۴) اور اپنے لباس کو پاکیزہ رکھو (۵) اور برائیوں سے پرہیز کرو (۶) اور اس طرح احسان نہ کرو کہ زیادہ کے طلب گار

تَسْتَکْثِرُ( ۶ ) وَ لِرَبِّکَ فَاصْبِرْ( ۷ ) فَإِذَا نُقِرَ فِي النَّاقُورِ( ۸ ) فَذٰلِکَ يَوْمَئِذٍ يَوْمٌ عَسِيرٌ( ۹ ) عَلَى الْکَافِرِينَ

بن جاؤ (۷) اور اپنے رب کی خاطر صبر کرو (۸) پھر جب صور پھونکا جائے گا (۹) تو وہ دن انتہائی مشکل دن ہوگا (۱۰) کافروں کے واسطے تو ہر گز

غَيْرُ يَسِيرٍ( ۱۰ ) ذَرْنِي وَ مَنْ خَلَقْتُ وَحِيداً( ۱۱ ) وَ جَعَلْتُ لَهُ مَالاً مَمْدُوداً( ۱۲ ) وَ بَنِينَ شُهُوداً( ۱۳ ) وَ

آسان نہ ہوگا (۱۱) اب مجھے اور اس شخص کو چھوڑ دو جس کو میں نے اکیلا پیدا کیا ہے (۱۲) اور اس کے لئے کثیر مال قرار دیا ہے (۱۳) اور نگاہ کے سامنے رہنے والے بیٹے قرار دیئے ہیں (۱۴) اور

مَهَّدْتُ لَهُ تَمْهِيداً( ۱۴ ) ثُمَّ يَطْمَعُ أَنْ أَزِيدَ( ۱۵ ) کَلاَّ إِنَّهُ کَانَ لِآيَاتِنَا عَنِيداً( ۱۶ ) سَأُرْهِقُهُ صَعُوداً( ۱۷ )

ہر طرح کے سامان میں وسعت دے دی ہے (۱۵) اور پھر بھی چاہتا ہے کہ اور اضافہ کردوں (۱۶) ہرگز نہیں یہ ہماری نشانیوں کا سخت دشمن تھا (۱۷) تو ہم عنقریب اسے سخت عذاب میں گرفتار کریں گے

۵۷۶

إِنَّهُ فَکَّرَوَقَدَّرَ( ۱۸ ) فَقُتِلَ کَيْفَ قَدَّرَ( ۱۹ ) ثُمَّ قُتِلَ کَيْفَ قَدَّرَ( ۲۰ ) ثُمَّ نَظَرَ( ۲۱ ) ثُمَّ عَبَسَ وَبَسَرَ( ۲۲ ) ثُمَّأَدْبَرَ وَ

(۱۸) اس نے فکر کی اور اندازہ لگایا (۱۹) تو اسی میں مارا گیا کہ کیسا اندازہ لگایا (۲۰) پھر اسی میں اور تباہ ہوگیا کہ کیسا اندازہ لگایا (۲۱) پھر غور کیا (۲۲) پھر تیوری چڑھا کر منہ بسور لیا (۲۳) پھر منہ پھیر کر چلا گیا اور

اسْتَکْبَرَ( ۲۳ ) فَقَالَ إِنْ هٰذَا إِلاَّ سِحْرٌ يُؤْثَرُ( ۲۴ ) إِنْ هٰذَاإِلاَّ قَوْلُ الْبَشَرِ( ۲۵ ) سَأُصْلِيهِ سَقَرَ( ۲۶ ) وَ مَا أَدْرَاکَ مَا

اکڑ گیا (۲۴) اور آخر میں کہنے لگا کہ یہ تو ایک جادو ہے جو پرانے زمانے سے چلا آرہا ہے (۲۵) یہ تو صرف انسان کا کلام ہے (۲۶) ہم عنقریب اسے جہنمّ واصل کردیں گے (۲۷) اور تم کیا جانو کہ جہنمّ

سَقَرُ( ۲۷ ) لاَ تُبْقِي وَلاَ تَذَرُ( ۲۸ ) لَوَّاحَةٌ لِلْبَشَرِ( ۲۹ ) عَلَيْهَا تِسْعَةَ عَشَرَ( ۳۰ ) وَمَاجَعَلْنَا أَصْحَابَ النَّارِإِلاَّ مَلاَئِکَةً وَ

کیا ہے (۲۸) وہ کسی کو چھوڑنے والا اور باقی رکھنے والا نہیں ہے (۲۹) بدن کو جلا کر سیاہ کردینے والا ہے (۳۰) اس پر انیس فرشتے معین ہیں (۳۱) اور ہم نے جہنمّ کا نگہبان صرف فرشتوں کو قرار دیا ہے اور

مَاجَعَلْنَاعِدَّتَهُمْ إِلاَّ فِتْنَةً لِلَّذِينَ کَفَرُوا لِيَسْتَيْقِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ وَيَزْدَادَالَّذِينَ آمَنُوا إِيمَاناً وَلاَ يَرْتَابَ الَّذِينَ أُوتُوا

ان کی تعداد کو کفار کی آزمائش کا ذریعہ بنادیا ہے کہ اہل کتاب کو یقین حاصل ہوجائے اور ایمان والوں کے ایمان میں اضافہ ہوجائے اور اہل کتاب یا

الْکِتَابَ وَالْمُؤْمِنُونَ وَلِيَقُولَ الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ وَالْکَافِرُونَ مَا ذَا أَرَادَ اللَّهُ بِهٰذَا مَثَلاً کَذٰلِکَ يُضِلُّ اللَّهُ مَنْ يَشَاءُ

صاحبانِ ایمان اس کے بارے میں کسی طرح کا شک نہ کریں اور جن کے دلوں میں مرض ہے اور کفار یہ کہنے لگیں کہ آخر اس مثال کا مقصد کیا ہے اللہ اسی طرح جس کو چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے

وَيَهْدِي مَنْ يَشَاءُ وَمَايَعْلَمُ جُنُودَ رَبِّکَ إِلاَّهُوَوَمَاهِيَ إِلاَّذِکْرَى لِلْبَشَرِ( ۳۱ ) کَلاَّ وَالْقَمَرِ( ۳۲ ) وَاللَّيْلِ إِذْ أَدْبَرَ( ۳۳ )

اور جس کو چاہتا ہے ہدایت دے دیتا ہے اور اس کے لشکروں کو اس کے علاوہ کوئی نہیں جانتا ہے یہ تو صرف لوگوں کی نصیحت کا ایک ذریعہ ہے (۳۲) ہوشیار ہمیں چاند کی قسم (۳۳) اور جاتی ہوئی رات کی قسم

وَالصُّبْحِ إِذَاأَسْفَرَ( ۳۴ ) إِنَّهَالَإِحْدَى الْکُبَرِ( ۳۵ ) نَذِيراًلِلْبَشَرِ( ۳۶ ) لِمَنْ شَاءَ مِنْکُمْ أَنْ يَتَقَدَّمَ أَوْيَتَأَخَّرَ( ۳۷ ) کُلُّ

(۳۴) اور روشن صبح کی قسم (۳۵) یہ جہنمّ بڑی چیزوں میں سے ایک چیز ہے (۳۶) لوگوں کے ڈرانے کا ذریعہ (۳۷) ان کے لئے جو آگے پیچھے ہٹنا چاہیں (۳۸) ہر نفس اپنے اعمال

نَفْسٍ بِمَا کَسَبَتْ رَهِينَةٌ( ۳۸ ) إِلاَّ أَصْحَابَ الْيَمِينِ‌( ۳۹ ) فِي جَنَّاتٍ يَتَسَاءَلُونَ‌( ۴۰ ) عَنِ الْمُجْرِمِينَ‌( ۴۱ ) مَا

میں گرفتار ہے (۳۹) علاوہ اصحاب یمین کے (۴۰) وہ جنتوں میں رہ کر آپس میں سوال کررہے ہوں گے (۴۱) مجرمین کے بارے میں (۴۲) آخر تمہیں

سَلَکَکُمْ فِي سَقَرَ( ۴۲ ) قَالُوا لَمْ نَکُ مِنَ الْمُصَلِّينَ‌( ۴۳ ) وَ لَمْ نَکُ نُطْعِمُ الْمِسْکِينَ‌( ۴۴ ) وَ کُنَّا نَخُوضُ مَعَ

کس چیز نے جہنمّ میں پہنچادیا ہے (۴۳) وہ کہیں گے کہ ہم نماز گزار نہیں تھے (۴۴) اور مسکین کو کھانا نہیں کھلایا کرتے تھے (۴۵) لوگوں کے برے

الْخَائِضِينَ‌( ۴۵ ) وَ کُنَّا نُکَذِّبُ بِيَوْمِ الدِّينِ‌( ۴۶ ) حَتَّى أَتَانَا الْيَقِينُ‌( ۴۷ )

کاموں میں شامل ہوجایا کرتے تھے (۴۶) اور روزِ قیامت کی تکذیب کیا کرتے تھے (۴۷) یہاں تک کہ ہمیں موت آگئی

۵۷۷

فَمَاتَنْفَعُهُمْ شَفَاعَةُالشَّافِعِينَ‌( ۴۸ ) فَمَالَهُمْ عَنِ التَّذْکِرَةِمُعْرِضِينَ‌( ۴۹ ) کَأَنَّهُمْ حُمُرٌمُسْتَنْفِرَةٌ( ۵۰ ) فَرَّتْ مِنْ قَسْوَرَةٍ( ۵۱ )

(۴۸) تو انہیں سفارش کرنے والوں کی سفارش بھی کوئی فائدہ نہ پہنچائے گی (۴۹) آخر انہیں کیا ہوگیا ہے کہ یہ نصیحت سے منہ موڑے ہوئے ہیں (۵۰) گویا بھڑکے ہوئے گدھے ہیں (۵۱) جو شیر سے بھاگ رہے ہیں

بَلْ يُرِيدُ کُلُّ امْرِئٍ مِنْهُمْ أَنْ يُؤْتَى صُحُفاً مُنَشَّرَةً( ۵۲ ) کَلاَّبَلْ لاَ يَخَافُونَ الْآخِرَةَ( ۵۳ ) کَلاَّ إِنَّهُ تَذْکِرَةٌ( ۵۴ ) فَمَنْ

(۵۲) حقیقتا ان میں ہر آدمی اس بات کا خواہش مند ہے کہ اسے کِھلی ہوئی کتابیں عطا کردی جائیں (۵۳) ہرگز نہیں ہوسکتا اصل یہ ہے کہ انہیں آخرت کا خوف ہی نہیں ہے (۵۴) ہاں ہاں بیشک یہ سراسر

شَاءَ ذَکَرَهُ‌( ۵۵ ) وَمَا يَذْکُرُونَ إِلاَّ أَنْ يَشَاءَ اللَّهُ هُوَ أَهْلُ التَّقْوَى وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ( ۵۶ )

نصیحت ہے(۵۵) اب جس کا جی چاہے اسے یاد رکھے(۵۶) اور یہ اسے یاد نہ کریں گے مگر یہ کہ اللہ ہی چاہے کہ وہی ڈرانے کا اہل اور مغفرت کا مالک ہے

( سورة القيامة)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

لاَأُقْسِمُ بِيَوْمِ الْقِيَامَةِ( ۱ ) وَلاَ أُقْسِمُ بِالنَّفْسِ اللَّوَّامَةِ( ۲ ) أَيَحْسَبُ الْإِنْسَانُ أَلَّنْ نَجْمَعَ عِظَامَهُ‌( ۳ ) بَلَى قَادِرِينَ عَلَى أَنْ

(۱) میں روزِ قیامت کی قسم کھاتا ہوں (۲) اور برائیوں پر ملامت کرنے والے نفس کی قسم کھاتا ہوں (۳) کیا یہ انسان یہ خیال کرتا ہے کہ ہم اس کی ہڈیوں کو جمع نہ کرسکیں گے (۴) یقینا ہم اس بات پر قادر ہیں کہ اس کی

نُسَوِّيَ بَنَانَهُ‌( ۴ ) بَلْ يُرِيدُالْإِنْسَانُ لِيَفْجُرَأَمَامَهُ‌( ۵ ) يَسْأَلُ أَيَّانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ( ۶ ) فَإِذَابَرِقَ الْبَصَرُ( ۷ ) وَخَسَفَالْقَمَرُ( ۸ )

انگلیوں کے پور تک درست کرسکیں (۵) بلکہ انسان یہ چاہتا ہے کہ اپنے سامنے برائی کرتا چلا جائے (۶) وہ یہ پوچھتا ہے کہ یہ قیامت کب آنے والی ہے (۷) تو جب آنکھیں چکا چوند ہوجائیں گی (۸) اور چاند کو گہن لگ جائے گا

وَجُمِعَ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ( ۹ ) يَقُولُ الْإِنْسَانُ يَوْمَئِذٍأَيْنَ الْمَفَرُّ( ۱۰ ) کَلاَّ لاَ وَزَرَ( ۱۱ ) إِلَى رَبِّکَ يَوْمَئِذٍ الْمُسْتَقَرُّ( ۱۲ )

(۹) اور یہ چاند سورج اکٹھا کردیئے جائیں گے (۱۰) اس دن انسان کہے گا کہ اب بھاگنے کا راستہ کدھر ہے (۱۱) ہرگز نہیں اب کوئی ٹھکانہ نہیں ہے (۱۲) اب سب کا مرکز تمہارے پروردگار کی طرف ہے

يُنَبَّأُالْإِنْسَانُ يَوْمَئِذٍبِمَا قَدَّمَ وَأَخَّرَ( ۱۳ ) بَلِ الْإِنْسَانُ عَلَى نَفْسِهِ بَصِيرَةٌ( ۱۴ ) وَلَوْ أَلْقَى مَعَاذِيرَهُ‌( ۱۵ ) لاَ تُحَرِّکْ

(۱۳) اس دن انسان کو بتایا جائے گا کہ اس نے پہلے اور بعد کیا کیا اعمال کئے ہیں (۱۴) بلکہ انسان خود بھی اپنے نفس کے حالات سے خوب باخبر ہے (۱۵) چاہے وہ کتنے ہی عذر کیوں نہ پیش کرے (۱۶) دیکھئے آپ قرآن کی تلاوت میں

بِهِ لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِهِ‌( ۱۶ ) إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَ قُرْآنَهُ‌( ۱۷ ) فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ‌( ۱۸ ) ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ‌( ۱۹ )

عجلت کے ساتھ زبان کو حرکت نہ دیں (۱۷) یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسے جمع کریں اور پڑھوائیں (۱۸) پھر جب ہم پڑھوادیں تو آپ اس کی تلاوت کو دہرائیں (۱۹) پھر اس کے بعد اس کی وضاحت کرنا بھی ہماری ہی ذمہ داری ہے

۵۷۸

کَلاَّ بَلْ تُحِبُّونَ الْعَاجِلَةَ( ۲۰ ) وَ تَذَرُونَ الْآخِرَةَ( ۲۱ ) وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ نَاضِرَةٌ( ۲۲ ) إِلَى رَبِّهَا نَاظِرَةٌ( ۲۳ ) وَ

(۲۰) نہیں بلکہ تم لوگ دنیا کو دوست رکھتے ہو(۲۱)اورآخرت کو نظر انداز کئے ہوئے ہو(۲۲) اس دن بعض چہرے شاداب ہوں گے (۲۳) اپنے پروردگار

وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ بَاسِرَةٌ( ۲۴ ) تَظُنُّ أَنْ يُفْعَلَ بِهَا فَاقِرَةٌ( ۲۵ ) کَلاَّ إِذَا بَلَغَتِ التَّرَاقِيَ‌( ۲۶ ) وَ قِيلَ مَنْ رَاقٍ‌( ۲۷ )

کی نعمتوں پر نظر رکھے ہوئے ہوں گے (۲۴) اور بعض چہرے افسردہ ہوں گے (۲۵) جنہیں یہ خیال ہوگا کہ کب کمر توڑ مصیبت وارد ہوجائے (۲۶) ہوشیار جب جان گردن تک پہنچ جائے گی (۲۷) اور کہا جائے گا کہ اب کون جھاڑ پھونک کرنے والا ہے

وَ ظَنَّ أَنَّهُ الْفِرَاقُ‌( ۲۸ ) وَ الْتَفَّتِ السَّاقُ بِالسَّاقِ‌( ۲۹ ) إِلَى رَبِّکَ يَوْمَئِذٍ الْمَسَاقُ‌( ۳۰ ) فَلاَ صَدَّقَ وَ لاَ

(۲۸) اور مرنے والے کو خیال ہوگا کہ اب سب سے جدائی ہے (۲۹) اور پنڈلی پنڈلی سے لپٹ جائے گی (۳۰) آج سب کو پروردگار کی طرف لے جایا جائے گا (۳۱) اس نے نہ کلام خدا کی تصدیق کی اور نہ

صَلَّى‌( ۳۱ ) وَ لٰکِنْ کَذَّبَ وَ تَوَلَّى‌( ۳۲ ) ثُمَّ ذَهَبَ إِلَى أَهْلِهِ يَتَمَطَّى‌( ۳۳ ) أَوْلَى لَکَ فَأَوْلَى‌( ۳۴ ) ثُمَّ أَوْلَى

نماز پڑھی(۳۲) بلکہ تکذیب کی اور منہ پھیر لیا (۳۳)پھر اپنے اہل کی طرف اکڑتا ہوا گیا (۳۴)افسوس ہے تیرے حال پر بہت افسوس ہے (۳۵)حیف ہے اور

لَکَ فَأَوْلَى‌( ۳۵ ) أَ يَحْسَبُ الْإِنْسَانُ أَنْ يُتْرَکَ سُدًى‌( ۳۶ ) أَ لَمْ يَکُ نُطْفَةً مِنْ مَنِيٍّ يُمْنَى‌( ۳۷ ) ثُمَّ کَانَ عَلَقَةً

صد حیف ہے (۳۶) کیا انسان کا خیال یہ ہے کہ اسے اسی طرح آزاد چھوڑ دیا جائے گا (۳۷) کیا وہ اس منی کا قطرہ نہیں تھا جسے رحم میں ڈالا جاتا ہے (۳۸) پھر علقہ بنا پھر اسے

فَخَلَقَ فَسَوَّى‌( ۳۸ ) فَجَعَلَ مِنْهُ الزَّوْجَيْنِ الذَّکَرَ وَ الْأُنْثَى‌( ۳۹ ) أَ لَيْسَ ذٰلِکَ بِقَادِرٍ عَلَى أَنْ يُحْيِيَ الْمَوْتَى‌( ۴۰ )

خلق کرکے برابر کیا (۳۹) پھر اس سے عورت اور مرد کا جوڑا تیار کیا (۴۰) کیا وہ خدا اس بات پر قادر نہیں ہے کہ مردوں کو دوبارہ زندہ کرسکے

( سورة الانسان)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

هَلْ أَتَى عَلَى الْإِنْسَانِ حِينٌ مِنَ الدَّهْرِ لَمْ يَکُنْ شَيْئاً مَذْکُوراً( ۱ ) إِنَّا خَلَقْنَا الْإِنْسَانَ مِنْ نُطْفَةٍ أَمْشَاجٍ نَبْتَلِيهِ

(۱) یقینا انسان پر ایک ایسا وقت بھی آیا ہے کہ جب وہ کوئی قابل ذکر شے نہیں تھا (۲) یقینا ہم نے انسان کو ایک ملے جلے نطفہ سے پیدا کیا ہے تاکہ اس کا امتحان لیں اور پھر اسے

فَجَعَلْنَاهُ سَمِيعاً بَصِيراً( ۲ ) إِنَّا هَدَيْنَاهُ السَّبِيلَ إِمَّا شَاکِراً وَ إِمَّا کَفُوراً( ۳ ) إِنَّا أَعْتَدْنَا لِلْکَافِرِينَ سَلاَسِلَ وَ

سماعت اور بصارت والا بنادیا ہے (۳) یقینا ہم نے اسے راستہ کی ہدایت دے دی ہے چاہے وہ شکر گزار ہوجائے یا کفران نعمت کرنے والا ہوجائے

(۴) بیشک ہم نے کافرین کے لئے زنجیریں - طوق اور بھڑکتے ہوئے

أَغْلاَلاً وَ سَعِيراً( ۴ ) إِنَّ الْأَبْرَارَ يَشْرَبُونَ مِنْ کَأْسٍ کَانَ مِزَاجُهَا کَافُوراً( ۵ )

شعلوں کا انتظام کیا ہے (۵) بیشک ہمارے نیک بندے اس پیالہ سے پئیں گے جس میں شراب کے ساتھ کافور کی آمیزش ہوگی

۵۷۹

عَيْناً يَشْرَبُ بِهَا عِبَادُ اللَّهِ يُفَجِّرُونَهَا تَفْجِيراً( ۶ ) يُوفُونَ بِالنَّذْرِ وَ يَخَافُونَ يَوْماً کَانَ شَرُّهُ مُسْتَطِيراً( ۷ ) وَ

(۶) یہ ایک چشمہ ہے جس سے اللہ کے نیک بندے پئیں گے اور جدھر چاہیں گے بہاکر لے جائیں گے (۷) یہ بندے نذر کو پورا کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے ہیں جس کی سختی ہر طرف پھیلی ہوئی ہے (۸) یہ

يُطْعِمُونَ الطَّعَامَ عَلَى حُبِّهِ مِسْکِيناً وَ يَتِيماً وَ أَسِيراً( ۸ ) إِنَّمَا نُطْعِمُکُمْ لِوَجْهِ اللَّهِ لاَ نُرِيدُ مِنْکُمْ جَزَاءً وَ لاَ

اس کی محبت میں مسکینً یتیم اور اسیر کو کھانا کھلاتے ہیں (۹) ہم صرف اللہ کی مرضی کی خاطر تمہیں کھلاتے ہیں ورنہ نہ تم سے کوئی بدلہ چاہتے ہیں

شُکُوراً( ۹ ) إِنَّا نَخَافُ مِنْ رَبِّنَا يَوْماً عَبُوساً قَمْطَرِيراً( ۱۰ ) فَوَقَاهُمُ اللَّهُ شَرَّ ذٰلِکَ الْيَوْمِ وَ لَقَّاهُمْ نَضْرَةً وَ

نہ شکریہ (۱۰) ہم اپنے پروردگار سے اس دن کے بارے میں ڈرتے ہیں جس دن چہرے بگڑ جائیں گے اور ان پر ہوائیاں اڑنے لگیں گی (۱۱) تو خدا نے انہیں اس دن کی سختی سے بچالیا اور تازگی اور سرور

سُرُوراً( ۱۱ ) وَ جَزَاهُمْ بِمَا صَبَرُوا جَنَّةً وَ حَرِيراً( ۱۲ ) مُتَّکِئِينَ فِيهَا عَلَى الْأَرَائِکِ لاَ يَرَوْنَ فِيهَا شَمْساً وَ لاَ

عطا کردیا(۱۲)اور انہیں ان کے صبر کے عوض جنّت اور حریر جنّت عطا کرےگا(۱۳) جہاں وہ تختوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے نہ آفتاب کی گرمی دیکھیں

زَمْهَرِيراً( ۱۳ ) وَ دَانِيَةً عَلَيْهِمْ ظِلاَلُهَا وَ ذُلِّلَتْ قُطُوفُهَا تَذْلِيلاً( ۱۴ ) وَ يُطَافُ عَلَيْهِمْ بِآنِيَةٍ مِنْ فِضَّةٍ وَ أَکْوَابٍ

گے اور نہ سردی (۱۴) ان کے سروں پر قریب ترین سایہ ہوگا اور میوے بالکل ان کے اختیار میں کردیئے جائیں گے (۱۵) ان کے گرد چاندی کے پیالے اور شیشے کے

کَانَتْ قَوَارِيرَا( ۱۵ ) قَوَارِيرَ مِنْ فِضَّةٍ قَدَّرُوهَا تَقْدِيراً( ۱۶ ) وَ يُسْقَوْنَ فِيهَا کَأْساً کَانَ مِزَاجُهَا زَنْجَبِيلاً( ۱۷ )

ساغروں کی گردش ہوگی (۱۶) یہ ساغر بھی چاندی ہی کے ہوں گے جنہیں یہ لوگ اپنے پیمانہ کے مطابق بنالیں گے (۱۷) یہ وہاں ایسے پیالے سے سیراب کئے جائیں گے جس میں زنجبیل کی آمیزش ہوگی

عَيْناً فِيهَا تُسَمَّى سَلْسَبِيلاً( ۱۸ ) وَ يَطُوفُ عَلَيْهِمْ وِلْدَانٌ مُخَلَّدُونَ إِذَا رَأَيْتَهُمْ حَسِبْتَهُمْ لُؤْلُؤاً مَنْثُوراً( ۱۹ ) وَ

(۱۸) جو جنّت کا ایک چشمہ ہے جسے سلسبیل کہا جاتا ہے (۱۹) اور ان کے گرد ہمیشہ نوجوان رہنے والے بچے گردش کررہے ہوں گے کہ تم انہیں دیکھو گے تو بکھرے ہوئے موتی معلوم ہوں گے (۲۰) اور

إِذَا رَأَيْتَ ثَمَّ رَأَيْتَ نَعِيماً وَ مُلْکاً کَبِيراً( ۲۰ ) عَالِيَهُمْ ثِيَابُ سُنْدُسٍ خُضْرٌ وَ إِسْتَبْرَقٌ وَ حُلُّوا أَسَاوِرَ مِنْ فِضَّةٍ

پھر دوبارہ دیکھو گے تو نعمتیں اور ایک ملک کبیر نظر آئے گا (۲۱) ان کے اوپر کریب کے سبز لباس اور ریشم کے حلّے ہوں گے اور انہیں چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے اور انہیں ان کا پروردگار

وَ سَقَاهُمْ رَبُّهُمْ شَرَاباً طَهُوراً( ۲۱ ) إِنَّ هٰذَا کَانَ لَکُمْ جَزَاءً وَ کَانَ سَعْيُکُمْ مَشْکُوراً( ۲۲ ) إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا عَلَيْکَ

پاکیزہ شراب سے سیراب کرے گا (۲۲) یہ سب تمہاری جزا ہے اور تمہاری سعی قابل قبول ہے (۲۳) ہم نے آپ پر قرآن تدریجا نازل کیا ہے

الْقُرْآنَ تَنْزِيلاً( ۲۳ ) فَاصْبِرْ لِحُکْمِ رَبِّکَ وَ لاَ تُطِعْ مِنْهُمْ آثِماً أَوْ کَفُوراً( ۲۴ ) وَاذْکُرِ اسْمَ رَبِّکَ بُکْرَةً وَ أَصِيلاً( ۲۵ )

(۲۴) لہذا آپ حکم اَ خدا کی خاطر صبر کریں اور کسی گنہگار یا کافر کی بات میں نہ آجائیں (۲۵) اور صبح و شام اپنے پروردگار کے نام کی تسبیح کرتے رہیں

۵۸۰

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609