قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 142479
ڈاؤنلوڈ: 5907

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 142479 / ڈاؤنلوڈ: 5907
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

( سورة التحريم)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَکَ تَبْتَغِي مَرْضَاةَ أَزْوَاجِکَ وَ اللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱ ) قَدْ فَرَضَ اللَّهُ لَکُمْ تَحِلَّةَ

(۱) پیغمبر آپ اس شے کو کیوں ترک کررہے ہیں جس کو خدا نے آپ کے لئے حلال کیا ہے کیا آپ ازواج کی مرضی کے خواہشمند ہیں اور اللہ بہت بخشنے والا اور مہربان ہے (۲) خدا نے فرض قرار دیا ہے کہ اپنی قسم

أَيْمَانِکُمْ وَ اللَّهُ مَوْلاَکُمْ وَ هُوَ الْعَلِيمُ الْحَکِيمُ‌( ۲ ) وَ إِذْ أَسَرَّ النَّبِيُّ إِلَى بَعْضِ أَزْوَاجِهِ حَدِيثاً فَلَمَّا نَبَّأَتْ بِهِ وَ

کو کفارہ دے کر ختم کردیجئے اور اللہ آپ کا مولا ہے اور وہ ہر چیز کا جاننے والا اور صاحبِ حکمت ہے (۳) اور جب نبی نے اپنی بعض ازواج سے راز کی بات بتائی اور اس نے دوسری کو باخبر کردیا اور خدا نے

أَظْهَرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ عَرَّفَ بَعْضَهُ وَأَعْرَضَ عَنْ بَعْضٍ فَلَمَّا نَبَّأَهَا بِهِ قَالَتْ مَنْ أَنْبَأَکَ هٰذَاقَالَ نَبَّأَنِيَ الْعَلِيمُ الْخَبِيرُ( ۳ )

نبی پر ظاہر کردیا تو نبی نے بعض باتوں کو اسے بتایا اور بعض سے اعراض کیا پھر جب اسے باخبر کیا تو اس نے پوچھا کہ آپ کو کس نے بتایا ہے تو آپ نے کہا کہ خدائے علیم و خبیرنے

إِنْ تَتُوبَا إِلَى اللَّهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُکُمَا وَ إِنْ تَظَاهَرَا عَلَيْهِ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ مَوْلاَهُ وَ جِبْرِيلُ وَ صَالِحُ الْمُؤْمِنِينَ وَ

(۴) اب تم دونوں توبہ کرو کہ تمہارے دلوں میں کجی پیدا ہوگئی ہے ورنہ اگر اس کے خلاف اتفاق کرو گی تو یاد رکھو کہ اللہ اس کا سرپرست ہے اور جبریل اور نیک مومنین اور

الْمَلاَئِکَةُ بَعْدَ ذٰلِکَ ظَهِيرٌ( ۴ ) عَسَى رَبُّهُ إِنْ طَلَّقَکُنَّ أَنْ يُبْدِلَهُ أَزْوَاجاً خَيْراً مِنْکُنَّ مُسْلِمَاتٍ مُؤْمِنَاتٍ

ملائکہ سب اس کے مددگار ہیں (۵) وہ اگر تمہیں طلاق بھی دے دے گا تو خدا تمہارے بدلے اسے تم سے بہتر بیویاں عطا کردے گا مسلمہ, مومنہ,

قَانِتَاتٍ تَائِبَاتٍ عَابِدَاتٍ سَائِحَاتٍ ثَيِّبَاتٍ وَ أَبْکَاراً( ۵ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَکُمْ وَ أَهْلِيکُمْ نَاراً

فرمانبردار, توبہ کرنے والی, عبادت گزار, روزہ رکھنے والی, کنواری اور غیر کنواری سب (۶) ایمان والو اپنے نفس اور اپنے اہل کو اس آگ سے بچاؤ جس کا

وَقُودُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلاَئِکَةٌ غِلاَظٌ شِدَادٌ لاَ يَعْصُونَ اللَّهَ مَا أَمَرَهُمْ وَ يَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ‌( ۶ )

ایندھن انسان اور پتھر ہوں گے جس پر وہ ملائکہ معین ہوں گے جو سخت مزاج اور تندوتیز ہیں اور خدا کے حکم کی مخالفت نہیں کرتے ہیں اور جو حکم دیا جاتا ہے اسی پر عمل کرتے ہیں

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ کَفَرُوا لاَ تَعْتَذِرُوا الْيَوْمَ إِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۷ )

(۷) اور اے کفر اختیار کرنے والو آج کوئی عذر پیش نہ کرو کہ آج تمہیں تمہارے اعمال کی سزا دی جائے گی

۵۶۱

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا تُوبُوا إِلَى اللَّهِ تَوْبَةً نَصُوحاً عَسَى رَبُّکُمْ أَنْ يُکَفِّرَ عَنْکُمْ سَيِّئَاتِکُمْ وَ يُدْخِلَکُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي

(۸) ایمان والو خلوص دل کے ساتھ توبہ کرو عنقریب تمہارا پروردگار تمہاری برائیوں کو مٹا دے گا اور تمہیں ان جنتوں میں داخل کردے گا جن کے نیچے

مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ يَوْمَ لاَ يُخْزِي اللَّهُ النَّبِيَّ وَ الَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ نُورُهُمْ يَسْعَى بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَ بِأَيْمَانِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا

نہریں جاری ہوں گی اس دن خدا اپنے نبی اور صاحبانِ ایمان کو رسوا نہیں ہونے دے گا ان کا نور ان کے آگے آگے اور داہنی طرف چل رہا ہوگا اور وہ کہیں گے کہ خدایا

أَتْمِمْ لَنَا نُورَنَا وَ اغْفِرْ لَنَا إِنَّکَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۸ ) يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ جَاهِدِ الْکُفَّارَ وَ الْمُنَافِقِينَ وَ اغْلُظْ

ہمارے لئے ہمارے نور کو مکمل کردے اور ہمیں بخش دے کہ تو یقینا ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے (۹) پیغمبر آپ کفر اور منافقین سے جہاد

عَلَيْهِمْ وَ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَ بِئْسَ الْمَصِيرُ( ۹ ) ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً لِلَّذِينَ کَفَرُوا امْرَأَةَ نُوحٍ وَ امْرَأَةَ لُوطٍ کَانَتَا تَحْتَ

کریں اور ان پر سختی کریں اور ان کا ٹھکانا جہنّم ہے اور وہی بدترین انجام ہے (۱۰) خدا نے کفر اختیار کرنے والوں کے لئے زوجہ نوح اور زوجہ لوط کی مثال بیان کی ہے کہ یہ

عَبْدَيْنِ مِنْ عِبَادِنَا صَالِحَيْنِ فَخَانَتَاهُمَا فَلَمْ يُغْنِيَا عَنْهُمَا مِنَ اللَّهِ شَيْئاً وَ قِيلَ ادْخُلاَ النَّارَ مَعَ الدَّاخِلِينَ‌( ۱۰ ) وَ

دونوں ہمارے نیک بندوں کی زوجیت میں تھیں لیکن ان سے خیانت کی تو اس زوجیت نے خدا کی بارگاہ میں کوئی فائدہ نہیں پہنچایا اور ان سے کہہ دیا گیا کہ تم بھی تمام جہنمّ میں داخل ہونے والوں کے ساتھ داخل ہوجاؤ (۱۱) اور

ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً لِلَّذِينَ آمَنُوا امْرَأَةَ فِرْعَوْنَ إِذْ قَالَتْ رَبِّ ابْنِ لِي عِنْدَکَ بَيْتاً فِي الْجَنَّةِ وَ نَجِّنِي مِنْ فِرْعَوْنَ وَ عَمَلِهِ

خدا نے ایمان والوں کے لئے فرعون کی زوجہ کی مثال بیان کی ہے کہ اس نے دعا کی کہ پروردگار میرے لئے جنّت میں ایک گھر بنادے اور مجھے فرعون اور اس کے کاروبار سے نجات دلادے

وَ نَجِّنِي مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ‌( ۱۱ ) وَ مَرْيَمَ ابْنَةَ عِمْرَانَ الَّتِي أَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِيهِ مِنْ رُوحِنَا وَ صَدَّقَتْ

اور اس پوری ظالم قوم سے نجات عطا کردے (۱۲) اور مریم بنت عمران علیہ السّلام کی مثال جس نے اپنی عفت کی حفاظت کی تو ہم نے اس میں اپنی روح پھونک دی اور اس نے اپنے رب کے

بِکَلِمَاتِ رَبِّهَا وَ کُتُبِهِ وَ کَانَتْ مِنَ الْقَانِتِينَ‌( ۱۲ )

کلمات اور کتابوں کی تصدیق کی اور وہ ہمارے فرمانبردار بندوں میں سے تھی

۵۶۲

( سورة الملك)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

تَبَارَکَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْکُ وَ هُوَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۱ ) الَّذِي خَلَقَ الْمَوْتَ وَ الْحَيَاةَ لِيَبْلُوَکُمْ أَيُّکُمْ أَحْسَنُ

(۱) بابرکت ہے وہ ذات جس کے ہاتھوں میں سارا ملک ہے اور وہ ہر شے پر قادر و مختار ہے (۲) اس نے موت و حیات کو اس لئے پیدا کیا ہے تاکہ تمہاری آزمائش کرے کہ تم میں حَسن عمل کے

عَمَلاً وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْغَفُورُ( ۲ ) الَّذِي خَلَقَ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ طِبَاقاً مَا تَرَى فِي خَلْقِ الرَّحْمٰنِ مِنْ تَفَاوُتٍ فَارْجِعِ

اعتبار سے سب سے بہتر کون ہے اور وہ صاحب عزّت بھی ہے اور بخشنے والا بھی ہے (۳) اسی نے سات آسمان تہ بہ تہ پیدا کئے ہیں اور تم رحمان کی خلقت میں کسی طرح کا فرق نہ دیکھو گے پھر دوبارہ

الْبَصَرَ هَلْ تَرَى مِنْ فُطُورٍ( ۳ ) ثُمَّ ارْجِعِ الْبَصَرَ کَرَّتَيْنِ يَنْقَلِبْ إِلَيْکَ الْبَصَرُ خَاسِئاً وَ هُوَ حَسِيرٌ( ۴ ) وَ لَقَدْ

نگاہ اٹھا کر دیکھو کہیں کوئی شگاف نظر آتا ہے (۴) اس کے بعد بار بار نگاہ ڈالو دیکھو نگاہ تھک کر پلٹ آئے گی لیکن کوئی عیب نظر نہ آئے گا (۵) ہم نے

زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِمَصَابِيحَ وَ جَعَلْنَاهَا رُجُوماً لِلشَّيَاطِينِ وَ أَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابَ السَّعِيرِ( ۵ ) وَ لِلَّذِينَ کَفَرُوا

آسمان دنیا کو چراغوں سے مزین کیا ہے اور انہیں شیاطین کو سنگسار کرنے کا ذریعہ بنادیا ہے اور ان کے لئے جہنمّ کا عذاب الگ مہیّا کر رکھا ہے (۶) اور جن لوگوں نے اپنے پروردگار کا انکار کیا ہے

بِرَبِّهِمْ عَذَابُ جَهَنَّمَ وَ بِئْسَ الْمَصِيرُ( ۶ ) إِذَا أُلْقُوا فِيهَا سَمِعُوا لَهَا شَهِيقاً وَ هِيَ تَفُورُ( ۷ ) تَکَادُ تَمَيَّزُ مِنَ

ان کے لئے جہنمّ کا عذاب ہے اور وہی بدترین انجام ہے (۷) جب بھی وہ اس میں ڈالے جائیں گے اس کی چیخ سنیں گے اور وہ جوش مار رہا ہوگا (۸) بلکہ قریب ہوگا کہ جوش کی

الْغَيْظِ کُلَّمَا أُلْقِيَ فِيهَا فَوْجٌ سَأَلَهُمْ خَزَنَتُهَا أَ لَمْ يَأْتِکُمْ نَذِيرٌ( ۸ ) قَالُوا بَلَى قَدْ جَاءَنَا نَذِيرٌ فَکَذَّبْنَا وَ قُلْنَا مَا

شدت سے پھٹ پڑے جب بھی اس میں کسی گروہ کو ڈالا جائے گا تو اس کے داروغہ ان سے پوچھیں گے کہ کیا تمہارے پاس کوئی ڈرانے والا نہیں آیا تھا

(۹) تو وہ کہیں گے کہ آیا تو تھا لیکن ہم نے اسے جھٹلادیا اور یہ کہہ دیا

نَزَّلَ اللَّهُ مِنْ شَيْ‌ءٍإِنْ أَنْتُمْ إِلاَّفِي ضَلاَلٍ کَبِيرٍ( ۹ ) وَقَالُوا لَوْ کُنَّا نَسْمَعُ أَوْ نَعْقِلُ مَا کُنَّا فِي أَصْحَابِ السَّعِيرِ( ۱۰ )

کہ اللہ نے کچھ بھی نازل نہیں کیا ہے تم لوگ خود بہت بڑی گمراہی میں مبتلا ہو (۱۰) اور پھر کہیں گے کہ اگر ہم بات سن لیتے اور سمجھتے ہوتے تو آج جہنّم والوں میں نہ ہوتے

فَاعْتَرَفُوا بِذَنْبِهِمْ فَسُحْقاً لِأَصْحَابِ السَّعِيرِ( ۱۱ ) إِنَّ الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَيْبِ لَهُمْ مَغْفِرَةٌ وَ أَجْرٌ کَبِيرٌ( ۱۲ )

(۱۱) تو انہوں نے خود اپنے گناہ کا اقرار کرلیا تو اب جہنم ّوالوں کے لئے تو رحمت خدا سے دوری ہی دوری ہے (۱۲) بیشک جو لوگ بغیر دیکھے اپنے پروردگار کا خوف رکھتے ہیں ان کے لئے مغفرت اور اجر عظیم ہے

۵۶۳

وَ أَسِرُّوا قَوْلَکُمْ أَوِ اجْهَرُوا بِهِ إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ( ۱۳ ) أَ لاَ يَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ وَ هُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ( ۱۴ )

(۱۳) اور تم لوگ اپنی باتوں کو آہستہ کہو یا بلند آواز سے خدا تو سینوں کی رازوں کو بھی جانتا ہے (۱۴) اور کیا پیدا کرنے والا نہیں جانتا ہے جب کہ وہ لطیف بھی ہے اور خبیر بھی ہے

هُوَ الَّذِي جَعَلَ لَکُمُ الْأَرْضَ ذَلُولاً فَامْشُوا فِي مَنَاکِبِهَا وَ کُلُوا مِنْ رِزْقِهِ وَ إِلَيْهِ النُّشُورُ( ۱۵ ) أَ أَمِنْتُمْ مَنْ فِي

(۱۵) اسی نے تمہارے لئے زمین کو نرم بنادیا ہے کہ اس کے اطراف میں چلو اور رزق خدا تلاش کرو پھر اسی کی طرف قبروں سے اٹھ کر جانا ہے

(۱۶) کیا تم آسمان میں حکومت کرنے والے کی طرف سے مطمئن ہوگئے

السَّمَاءِ أَنْ يَخْسِفَ بِکُمُ الْأَرْضَ فَإِذَا هِيَ تَمُورُ( ۱۶ ) أَمْ أَمِنْتُمْ مَنْ فِي السَّمَاءِ أَنْ يُرْسِلَ عَلَيْکُمْ حَاصِباً

کہ وہ تم کو زمین میں دھنسا دے اور وہ تمہیں گردش ہی دیتی رہے (۱۷) یا تم اس کی طرف سے اس بات سے محفوظ ہوگئے کہ وہ تمہاے اوپر پتھروں کی بارش کردے پھر تمہیں

فَسَتَعْلَمُونَ کَيْفَ نَذِيرِ( ۱۷ ) وَ لَقَدْ کَذَّبَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَکَيْفَ کَانَ نَکِيرِ( ۱۸ ) أَ وَ لَمْ يَرَوْا إِلَى الطَّيْرِ

بہت جلد معلوم ہوجائے گا کہ میرا ڈرانا کیسا ہوتا ہے (۱۸) اور ان سے پہلے والوں نے بھی تکذیب کی ہے تو دیکھو کہ ان کا انجام کتنا بھیانک ہوا ہے

(۱۹) کیا ان لوگوں نے اپنے اوپر ان پرندوں

فَوْقَهُمْ صَافَّاتٍ وَ يَقْبِضْنَ مَا يُمْسِکُهُنَّ إِلاَّ الرَّحْمٰنُ إِنَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ بَصِيرٌ( ۱۹ ) أَمَّنْ هٰذَا الَّذِي هُوَ جُنْدٌ لَکُمْ

کو نہیں دیکھا ہے جو پر پھیلا دیتے ہیں اور سمیٹ لیتے ہیں کہ انہیں اس فضا میں اللہ کے علاوہ کوئی نہیں سنبھال سکتا کہ وہی ہر شے کی نگرانی کرنے والا ہے (۲۰) کیا یہ جو تمہاری فوج بنا ہوا ہے

يَنْصُرُکُمْ مِنْ دُونِ الرَّحْمٰنِ إِنِ الْکَافِرُونَ إِلاَّ فِي غُرُورٍ( ۲۰ ) أَمَّنْ هٰذَا الَّذِي يَرْزُقُکُمْ إِنْ أَمْسَکَ رِزْقَهُ بَلْ لَجُّوا فِي

خدا کے مقابلہ میں تمہاری مدد کرسکتا ہے - بیشک کفار صرف دھوکہ میں پڑے ہوئے ہیں (۲۱) یا یہ تم کو روزی دے سکتا ہے اگر خدا اپنی روزی کو روک لے - حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ

عُتُوٍّ وَ نُفُورٍ( ۲۱ ) أَ فَمَنْ يَمْشِي مُکِبّاً عَلَى وَجْهِهِ أَهْدَى أَمَّنْ يَمْشِي سَوِيّاً عَلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۲۲ ) قُلْ

نافرمانی اورنفرت میں غرق ہوگئے ہیں(۲۲) کیا وہ شخص جو منہ کے بل چلتا ہے وہ زیادہ ہدایت یافتہ ہے یا و سیدھے سیدھے صراظُ مستقیم پر چل رہا ہے

هُوَ الَّذِي أَنْشَأَکُمْ وَجَعَلَ لَکُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ قَلِيلاً مَا تَشْکُرُونَ‌( ۲۳ ) قُلْ هُوَ الَّذِي ذَرَأَکُمْ فِي الْأَرْضِ

(۲۳) آپ کہہ دیجئے کہ خدا ہی نے تمہیں پیدا کیا ہے اور اسی نے تمہارے لئے کان آنکھ اور دل قرار دیئے ہیں مگر تم بہت کم شکریہ ادا کرنے والے ہو (۲۴) کہہ دیجئے کہ وہی وہ ہے جس نے زمین میں تمہیں پھیلا دیا ہے

وَإِلَيْهِ تُحْشَرُونَ‌( ۲۴ ) وَيَقُولُونَ مَتَى هٰذَاالْوَعْدُ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۲۵ ) قُلْ إِنَّمَا الْعِلْمُ عِنْدَاللَّهِ وَإِنَّمَا أَنَا نَذِيرٌ مُبِينٌ‌( ۲۶ )

اور اسی کی طرف تمہیں جمع کرکے لے جایا جائے گا (۲۵) اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ اگر تم لوگ سچے ہو تو یہ وعدہ کب پورا ہوگا (۲۶) آپ کہہ دیجئے کہ علم اللہ کے پاس ہے اور میں تو صرف واضح طور پر ڈرانے والا ہوں

۵۶۴

فَلَمَّا رَأَوْهُ زُلْفَةً سِيئَتْ وُجُوهُ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ قِيلَ هٰذَا الَّذِي کُنْتُمْ بِهِ تَدَّعُونَ‌( ۲۷ ) قُلْ أَ رَأَيْتُمْ إِنْ أَهْلَکَنِيَ اللَّهُ

(۲۷) پھر جب اس قیامت کے عذاب کو قریب دیکھیں گے تو کافروں کے چہرے بگڑ جائیں گے اور ان سے کہا جائے گا کہ یہی وہ عذاب ہے جس کے تم خواستگار تھے (۲۸) آپ کہہ دیجئے کہ تمہارا کیا خیال ہے کہ خدا مجھے اور میرے ساتھیوں کو ہلاک

وَ مَنْ مَعِيَ أَوْ رَحِمَنَا فَمَنْ يُجِيرُ الْکَافِرِينَ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ‌( ۲۸ ) قُلْ هُوَ الرَّحْمٰنُ آمَنَّا بِهِ وَ عَلَيْهِ تَوَکَّلْنَا

کردے یا ہم پر رحم کرے تو ان کافروں کا دردناک عذاب سے بچانے والا کون ہے (۲۹) کہہ دیجئے کہ وہی خدائے رحمان ہے جس پر ہم ایمان لائے ہیں اور اسی پر ہمارا بھروسہ ہے

فَسَتَعْلَمُونَ مَنْ هُوَ فِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۲۹ ) قُلْ أَ رَأَيْتُمْ إِنْ أَصْبَحَ مَاؤُکُمْ غَوْراً فَمَنْ يَأْتِيکُمْ بِمَاءٍ مَعِينٍ‌( ۳۰ )

پھر عنقریب تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ کِھلی ہوئی گمراہی میں کون ہے (۳۰) کہہ دیجئے کہ تمہارا کیا خیال ہے اگر تمہارا سارا پانی زمین کے اندر جذب ہوجائے تو تمہارے لئے چشمہ کا پانی بہا کر کون لائے گا

( سورة القلم)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

ن وَ الْقَلَمِ وَ مَا يَسْطُرُونَ‌( ۱ ) مَا أَنْتَ بِنِعْمَةِ رَبِّکَ بِمَجْنُونٍ‌( ۲ ) وَ إِنَّ لَکَ لَأَجْراً غَيْرَ مَمْنُونٍ‌( ۳ ) وَ إِنَّکَ

(۱) ن, قلم اور اس چیز کی قسم جو یہ لکھ رہے ہیں (۲) آپ اپنے پروردگار کی نعمت کے طفیل مجنون نہیں ہیں (۳) اور آپ کے لئے کبھی نہ ختم ہونے والا اجر ہے (۴) اور آپ

لَعَلَى خُلُقٍ عَظِيمٍ‌( ۴ ) فَسَتُبْصِرُ وَ يُبْصِرُونَ‌( ۵ ) بِأَيِّکُمُ الْمَفْتُونُ‌( ۶ ) إِنَّ رَبَّکَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِيلِهِ

بلند ترین اخلاق کے درجہ پر ہیں (۵) عنقریب آپ بھی دیکھیں گے اور وہ بھی دیکھ لیں گے (۶) کہ دیوانہ کون ہے (۷) آپ کا پروردگار بہتر جانتا ہے کہ کون اس کے راستہ سے بہک گیا ہے

وَ هُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ‌( ۷ ) فَلاَ تُطِعِ الْمُکَذِّبِينَ‌( ۸ ) وَدُّوا لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُونَ‌( ۹ ) وَ لاَ تُطِعْ کُلَّ حَلاَّفٍ

اور کون ہدایت یافتہ ہے (۸) لہذا آپ جھٹلانے والوں کی اطاعت نہ کریں (۹) یہ چاہتے ہیں کہ آپ ذرا نرم ہوجائیں تو یہ بھی نرم ہوجائیں (۱۰) اور خبردار آپ کسی بھی مسلسل قسم کھانے والے

مَهِينٍ‌( ۱۰ ) هَمَّازٍ مَشَّاءٍ بِنَمِيمٍ‌( ۱۱ ) مَنَّاعٍ لِلْخَيْرِ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ‌( ۱۲ ) عُتُلٍّ بَعْدَ ذٰلِکَ زَنِيمٍ‌( ۱۳ ) أَنْ کَانَ ذَا

ذلیل (۱۱) عیب جو اور اعلٰی درجہ کے چغلخور (۱۲) مال میں بیحد بخل کرنے والے, تجاوز گناہگار (۱۳) بدمزاج اور اس کے بعد بدنسل کی اطاعت نہ کریں (۱۴) صرف اس بات پر کہ یہ صاحب

مَالٍ وَ بَنِينَ‌( ۱۴ ) إِذَا تُتْلَى عَلَيْهِ آيَاتُنَا قَالَ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ‌( ۱۵ )

مال و اولاد ہے (۱۵) جب اس کے سامنے آیات الہیہ کی تلاوت کی جاتی ہے تو کہہ دیتا ہے کہ یہ سب اگلے لوگوں کی داستانیں ہیں

۵۶۵

سَنَسِمُهُ عَلَى الْخُرْطُومِ‌( ۱۶ ) إِنَّابَلَوْنَاهُمْ کَمَابَلَوْنَاأَصْحَابَ الْجَنَّةِإِذْأَقْسَمُوالَيَصْرِمُنَّهَا مُصْبِحِينَ‌( ۱۷ ) وَلاَيَسْتَثْنُونَ‌( ۱۸ )

(۱۶) ہم عنقریب اس کی ناک پر نشان لگادیں گے (۱۷) ہم نے ان کو اسی طرح آزمایا ہے جس طرح باغ والوں کو آزمایا تھا جب انہوں نے قسم کھائی تھی کہ صبح کو پھل توڑ لیں گے (۱۸) اور انشائ اللہ نہیں کہیں گے

فَطَافَ عَلَيْهَاطَائِفٌ مِنْ رَبِّکَ وَهُمْ نَائِمُونَ‌( ۱۹ ) فَأَصْبَحَتْ کَالصَّرِيمِ‌( ۲۰ ) فَتَنَادَوْامُصْبِحِينَ‌( ۲۱ ) أَنِ اغْدُواعَلَى

(۱۹) تو خدا کی طرف سے راتوں رات ایک بلا نے چکر لگایا جب یہ سب سورہے تھے (۲۰) اور سارا باغ جل کر کالی رات جیسا ہوگیا (۲۱) پھر صبح کو ایک نے دوسرے کو آواز دی (۲۲) کہ پھل توڑنا ہے تو اپنے اپنے

حَرْثِکُمْ إِنْکُنْتُمْ صَارِمِينَ‌( ۲۲ ) فَانْطَلَقُواوَهُمْ يَتَخَافَتُونَ‌( ۲۳ ) أَنْ لاَيَدْخُلَنَّهَاالْيَوْمَ عَلَيْکُمْ مِسْکِينٌ‌( ۲۴ ) وَغَدَوْاعَلَىحَرْدٍ

کھیت کی طرف چلو (۲۳) پھر سب گئے اس عالم میں کہ آپس میں راز دارانہ باتیں کررہے تھے (۲۴) کہ خبردار آج باغ میں کوئی مسکین داخل نہ ہونے پائے (۲۵) اور روک تھام کا بندوبست کرکے صبح سویرے پہنچ

قَادِرِينَ‌( ۲۵ ) فَلَمَّارَأَوْهَاقَالُواإِنَّالَضَالُّونَ‌( ۲۶ ) بَلْ نَحْنُ مَحْرُومُونَ‌( ۲۷ ) قَالَ أَوْسَطُهُمْ أَلَمْ أَقُلْ لَکُمْ لَوْلاَ تُسَبِّحُونَ‌( ۲۸ )

گئے (۲۶) اب جو باغ کو دیکھا تو کہنے لگے کہ ہم تو بہک گئے (۲۷) بلکہ بالکل سے محروم ہوگئے (۲۸) تو ان کے منصف مزاج نے کہا کہ میں نے نہ کہا

قَالُواسُبْحَانَ رَبِّنَا إِنَّاکُنَّا ظَالِمِينَ‌( ۲۹ ) فَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ يَتَلاَوَمُونَ‌( ۳۰ ) قَالُوا يَاوَيْلَنَاإِنَّاکُنَّا طَاغِينَ‌( ۳۱ )

تھا کہ تم لوگ تسبیح پروردگار کیوں نہیں کرتے (۲۹) کہنے لگے کہ ہمارا رب پاک و بے نیاز ہے اور ہم واقعا ظالم تھے (۳۰) پھر ایک نے دوسرے کو ملامت کرنا شروع کردی (۳۱) کہنے لگے کہ افسوس ہم بالکل سرکش تھے

عَسَى رَبُّنَاأَنْ يُبْدِلَنَاخَيْراًمِنْهَاإِنَّاإِلَى رَبِّنَارَاغِبُونَ‌( ۳۲ ) کَذٰلِکَ الْعَذَابُ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِأَکْبَرُ لَوْکَانُوا يَعْلَمُونَ‌( ۳۳ ) إِنَّ

(۳۲) شائد ہمارا پروردگار ہمیں اس سے بہتر دے دے کہ ہم اس کی طرف رغبت کرنے والے ہیں (۳۳) اسی طرح عذاب نازل ہوتا ہے اور آخرت کا عذاب تو اس سے بڑا ہے اگر انہیں علم ہو (۳۴) بیشک صاحبانِ تقویٰ کے لئے پروردگار

لِلْمُتَّقِينَ عِنْدَرَبِّهِمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ‌( ۳۴ ) أَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِينَ کَالْمُجْرِمِينَ‌( ۳۵ ) مَالَکُمْ کيْفَ تَحْکُمُونَ‌( ۳۶ )

کے یہاں نعمتوں کی جنّت ہے (۳۵) کیا ہم اطاعت گزار وں کو مجرموں جیسا بنا دیں (۳۶) تمہیں کیا ہو گیا ہے کیسا فیصلہ کر رہے ہو

أَمْ لَکُمْ کِتَابٌ فِيهِ تَدْرُسُونَ‌( ۳۷ ) إِنَّ لَکُمْ فِيهِ لَمَا تَخَيَّرُونَ‌( ۳۸ ) أَمْ لَکُمْ أَيْمَانٌ عَلَيْنَابَالِغَةٌإِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِنَّ لَکُمْ لَمَا

(۳۷) یا تمہاری کوئی کتاب ہے جس میں یہ سب پڑھا کرتے ہو (۳۸) کہ وہاں تمہاری پسند کی ساری چیزیں حاضر ملیں گی (۳۹) یا تم نے ہم سے روزِ قیامت تک کی قسمیں لے رکھی ہیں کہ تمہیں وہ سب کچھ ملے گا جس کا تم فیصلہ کرو

تَحْکُمُونَ‌( ۳۹ ) سَلْهُمْ أَيُّهُمْ بِذٰلِکَ زَعِيمٌ‌( ۴۰ ) أَمْ لَهُمْ شُرَکَاءُ فَلْيَأْتُوابِشُرَکَائِهِمْ إِنْ کَانُوا صَادِقِينَ‌( ۴۱ ) يَوْمَ يُکْشَفُ

گے(۴۰)ان سے پوچھئے کہ ان سب باتوں کا ذمہ دار کون ہے(۴۱)یا ان کے لئے شرکائ ہیں تواگر یہ سچے ہیں تو اپنے شرکائ کو لے آئیں(۴۲)جس دن پنڈلی

عَنْ سَاقٍ وَ يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلاَ يَسْتَطِيعُونَ‌( ۴۲ )

کھول دی جائے گی اور انہیں سجدوں کی دعوت دی جائے گی اور یہ سجدہ بھی نہ کرسکیں گے

۵۶۶

خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ وَ قَدْ کَانُوا يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ وَ هُمْ سَالِمُونَ‌( ۴۳ ) فَذَرْنِي وَ مَنْ يُکَذِّبُ

(۴۳) ان کی نگاہیں شرم سے جھکی ہوں گی ذلّت ان پر چھائی ہوگی اور انہیں اس وقت بھی سجدوں کی دعوت دی جارہی تھی جب یہ بالکل صحیح و سالم تھے (۴۴) تو اب مجھے اور اس بات کے جھٹلانے والوں کو چھوڑ دو

بِهٰذَا الْحَدِيثِ سَنَسْتَدْرِجُهُمْ مِنْ حَيْثُ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۴۴ ) وَ أُمْلِي لَهُمْ إِنَّ کَيْدِي مَتِينٌ‌( ۴۵ ) أَمْ تَسْأَلُهُمْ أَجْراً

ہم عنقریب انہیں اس طرح گرفتار کریں گے کہ انہیں اندازہ بھی نہ ہوگا (۴۵) اور ہم تو اس لئے ڈھیل دے رہے ہیں کہ ہماری تدبیر مضبوط ہے

(۴۶) کیا آپ ان سے مزدوری مانگ رہے ہیں

فَهُمْ مِنْ مَغْرَمٍ مُثْقَلُونَ‌( ۴۶ ) أَمْ عِنْدَهُمُ الْغَيْبُ فَهُمْ يَکْتُبُونَ‌( ۴۷ ) فَاصْبِرْ لِحُکْمِ رَبِّکَ وَ لاَ تَکُنْ کَصَاحِبِ

جو یہ اس کے تاوان کے بوجھ سے دبے جارہے ہیں (۴۷) یا ان کے پاس کوئی غیب ہے جسے یہ لکھ رہے ہیں (۴۸) اب آپ اپنے پروردگار کے حکم کے لئے صبر کریں اور صاحب حوت جیسے نہ ہوجائیں

الْحُوتِ إِذْ نَادَى وَ هُوَ مَکْظُومٌ‌( ۴۸ ) لَوْ لاَ أَنْ تَدَارَکَهُ نِعْمَةٌ مِنْ رَبِّهِ لَنُبِذَ بِالْعَرَاءِ وَ هُوَ مَذْمُومٌ‌( ۴۹ ) فَاجْتَبَاهُ

جب انہوں نے نہایت غصّہ کے عالم میں آواز دی تھی (۴۹) کہ اگر انہیں نعمت پروردگار نے سنبھال نہ لیا ہوتا تو انہیں چٹیل میدان میں برے حالوں میں چھوڑ دیا جاتا (۵۰) پھر ان کے رب نے انہیں منتخب

رَبُّهُ فَجَعَلَهُ مِنَ الصَّالِحِينَ‌( ۵۰ ) وَ إِنْ يَکَادُ الَّذِينَ کَفَرُوا لَيُزْلِقُونَکَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّکْرَ وَ يَقُولُونَ إِنَّهُ

کرکے نیک کرداروں میں قرار دے دیا (۵۱) اور یہ کفاّر قرآن کو سنتے ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ عنقریب آپ کو نظروں سے پھسلادیں گے اور یہ کہتے ہیں

لَمَجْنُونٌ‌( ۵۱ ) وَ مَا هُوَ إِلاَّ ذِکْرٌ لِلْعَالَمِينَ‌( ۵۲ )

کہ یہ تو دیوانے ہیں (۵۲) حالانکہ یہ قرآن عالمین کے لئے نصیحت ہے اور بس

( سورة الحاقة)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

الْحَاقَّةُ( ۱ ) مَا الْحَاقَّةُ( ۲ ) وَ مَا أَدْرَاکَ مَا الْحَاقَّةُ( ۳ ) کَذَّبَتْ ثَمُودُ وَ عَادٌ بِالْقَارِعَةِ( ۴ ) فَأَمَّا ثَمُودُ فَأُهْلِکُوا

(۱) یقینا پیش آنے والی قیامت (۲) اور کیسی پیش آنے والی (۳) اور تم کیا جانو کہ یہ یقینا پیش آنے والی شے کیا ہے (۴) قوم ثمود و عاد نے اس کھڑ کھڑانے والی کا انکار کیا تھا (۵) تو ثمود ایک چنگھاڑ کے ذریعہ ہلاک

بِالطَّاغِيَةِ( ۵ ) وَ أَمَّا عَادٌ فَأُهْلِکُوا بِرِيحٍ صَرْصَرٍ عَاتِيَةٍ( ۶ ) سَخَّرَهَا عَلَيْهِمْ سَبْعَ لَيَالٍ وَ ثَمَانِيَةَ أَيَّامٍ حُسُوماً

کردیئے گئے (۶) اور عاد کو انتہائی تیز و تند آندھی سے برباد کردیا گیا (۷) جسے ان کے اوپر سات رات اور آٹھ دن کے لئے مسلسل مسخّرکردیا گیا تو تم

فَتَرَى الْقَوْمَ فِيهَا صَرْعَى کَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ خَاوِيَةٍ( ۷ ) فَهَلْ تَرَى لَهُمْ مِنْ بَاقِيَةٍ( ۸ )

دیکھتے ہو کہ قوم بالکل مردہ پڑی ہوئی ہے جیسے کھوکھلے کھجور کے درخت کے تنے

۵۶۷

وَ جَاءَ فِرْعَوْنُ وَ مَنْ قَبْلَهُ وَ الْمُؤْتَفِکَاتُ بِالْخَاطِئَةِ( ۹ ) فَعَصَوْا رَسُولَ رَبِّهِمْ فَأَخَذَهُمْ أَخْذَةً رَابِيَةً( ۱۰ ) إِنَّا لَمَّا

(۸) تو کیا تم ان کا کوئی باقی رہنے والا حصہّ دیکھ رہے ہو (۹) اور فرعون اور اس سے پہلے اور الٹی بستیوں والے سب نے غلطیوں کا ارتکاب کیا ہے (۱۰) کہ پروردگار کے نمائندہ کی

طَغَى الْمَاءُ حَمَلْنَاکُمْ فِي الْجَارِيَةِ( ۱۱ ) لِنَجْعَلَهَا لَکُمْ تَذْکِرَةً وَ تَعِيَهَا أُذُنٌ وَاعِيَةٌ( ۱۲ ) فَإِذَا نُفِخَ فِي الصُّورِ

نافرمانی کی تو پروردگار نے انہیں بڑی سختی سے پکڑ لیا (۱۱) ہم نے تم کو اس وقت کشتی میں اٹھالیا تھا جب پانی سر سے چڑھ رہا تھا (۱۲) تاکہ اسے تمہارے لئے نصیحت بنائیں اور محفوظ رکھنے والے کان سن لیں (۱۳) پھر جب صور میں پہلی مرتبہ پھونکا

نَفْخَةٌ وَاحِدَةٌ( ۱۳ ) وَ حُمِلَتِ الْأَرْضُ وَ الْجِبَالُ فَدُکَّتَا دَکَّةً وَاحِدَةً( ۱۴ ) فَيَوْمَئِذٍ وَقَعَتِ الْوَاقِعَةُ( ۱۵ ) وَ

جائے گا (۱۴) اور زمین اور پہاڑوں کو اکھاڑ کر ٹکرا کر ریزہ ریزہ کردیا جائے گا (۱۵) تو اس دن قیامت واقع ہوجائے گی (۱۶) اور

انْشَقَّتِ السَّمَاءُ فَهِيَ يَوْمَئِذٍ وَاهِيَةٌ( ۱۶ ) وَ الْمَلَکُ عَلَى أَرْجَائِهَا وَ يَحْمِلُ عَرْشَ رَبِّکَ فَوْقَهُمْ يَوْمَئِذٍ ثَمَانِيَةٌ( ۱۷ )

آسمان شق ہوکر بالکل پھس پھسے ہوجائیں گے (۱۷) اور فرشتے اس کے اطراف پر ہوں گے اور عرش الہٰی کو اس دن آٹھ فرشتے اٹھائے ہوں گے

يَوْمَئِذٍ تُعْرَضُونَ لاَ تَخْفَى مِنْکُمْ خَافِيَةٌ( ۱۸ ) فَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ کِتَابَهُ بِيَمِينِهِ فَيَقُولُ هَاؤُمُ اقْرَءُوا کِتَابِيَهْ‌( ۱۹ ) إِنِّي

(۱۸) اس دن تم کو منظر عام پر لایا جائے گا اور تمہاری کوئی بات پوشیدہ نہ رہے گی (۱۹) پھر جس کو نامئہ اعمال داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا وہ سب سے کہے گا کہ ذرا میرا نامئہ اعمال تو پڑھو (۲۰) مجھے

ظَنَنْتُ أَنِّي مُلاَقٍ حِسَابِيَهْ‌( ۲۰ ) فَهُوَ فِي عِيشَةٍ رَاضِيَةٍ( ۲۱ ) فِي جَنَّةٍ عَالِيَةٍ( ۲۲ ) قُطُوفُهَا دَانِيَةٌ( ۲۳ ) کُلُوا

پہلے ہی معلوم تھا کہ میرا حساب مجھے ملنے والا ہے (۲۱) پھر وہ پسندیدہ زندگی میں ہوگا (۲۲) بلند ترین باغات میں (۲۳) اس کے میوے قریب قریب ہوں گے (۲۴) اب آرام سے کھاؤ

وَ اشْرَبُوا هَنِيئاً بِمَا أَسْلَفْتُمْ فِي الْأَيَّامِ الْخَالِيَةِ( ۲۴ ) وَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ کِتَابَهُ بِشِمَالِهِ فَيَقُولُ يَا لَيْتَنِي لَمْ أُوتَ کِتَابِيَهْ‌( ۲۵ )

پیو کہ تم نےگزشتہ دنوں میں ان نعمتوں کا انتظام کیا ہے(۲۵)لیکن جس کو نامئہ اعمال بائیں ہاتھ میں دیا جائےگا وہ کہےگا اے کاش یہ نامہ اعمال مجھے نہ دیا جاتا

وَ لَمْ أَدْرِ مَا حِسَابِيَهْ‌( ۲۶ ) يَا لَيْتَهَا کَانَتِ الْقَاضِيَةَ( ۲۷ ) مَا أَغْنَى عَنِّي مَالِيَهْ‌( ۲۸ ) هَلَکَ عَنِّي سُلْطَانِيَهْ‌( ۲۹ )

(۲۶) اور مجھے اپنا حساب نہ معلوم ہوتا (۲۷) اے کاش اس موت ہی نے میرا فیصلہ کردیا ہوتا (۲۸) میرا مال بھی میرے کام نہ آیا (۲۹) اور میری حکومت بھی برباد ہوگئی

خُذُوهُ فَغُلُّوهُ‌( ۳۰ ) ثُمَّ الْجَحِيمَ صَلُّوهُ‌( ۳۱ ) ثُمَّ فِي سِلْسِلَةٍ ذَرْعُهَا سَبْعُونَ ذِرَاعاً فَاسْلُکُوهُ‌( ۳۲ ) إِنَّهُ کَانَ لاَ

(۳۰) اب اسے پکڑو اور گرفتار کرلو (۳۱) پھر اسے جہنم ّمیں جھونک دو (۳۲) پھر ایک ستر گز کی رسی میں اسے جکڑ لو (۳۳) یہ خدائے عظیم پر

يُؤْمِنُ بِاللَّهِ الْعَظِيمِ‌( ۳۳ ) وَ لاَ يَحُضُّ عَلَى طَعَامِ الْمِسْکِينِ‌( ۳۴ )

ایمان نہیں رکھتا تھا (۳۴) اور لوگوں کو مسکینوں کو کھلانے پر آمادہ نہیں کرتا تھا

۵۶۸

فَلَيْسَ لَهُ الْيَوْمَ هَاهُنَا حَمِيمٌ‌( ۳۵ ) وَ لاَ طَعَامٌ إِلاَّ مِنْ غِسْلِينٍ‌( ۳۶ ) لاَ يَأْکُلُهُ إِلاَّ الْخَاطِئُونَ‌( ۳۷ ) فَلاَ أُقْسِمُ

(۳۵) تو آج اس کا یہاں کوئی غمخوار نہیں ہے (۳۶) اور نہ پیپ کے علاوہ کوئی غذا ہے (۳۷) جسے گنہگاروں کے علاوہ کوئی نہیں کھاسکتا (۳۸) میں اس کی بھی قسم کھاتا

بِمَا تُبْصِرُونَ‌( ۳۸ ) وَ مَا لاَ تُبْصِرُونَ‌( ۳۹ ) إِنَّهُ لَقَوْلُ رَسُولٍ کَرِيمٍ‌( ۴۰ ) وَ مَا هُوَ بِقَوْلِ شَاعِرٍ قَلِيلاً مَا

ہوں جسے تم دیکھ رہے ہو (۳۹) اور اس کی بھی جس کو نہیں دیکھ رہے ہو (۴۰) کہ یہ ایک محترم فرشتے کا بیان ہے (۴۱) اور یہ کسی شاعر کا قول نہیں ہے ہاں تم بہت کم

تُؤْمِنُونَ‌( ۴۱ ) وَ لاَ بِقَوْلِ کَاهِنٍ قَلِيلاً مَا تَذَکَّرُونَ‌( ۴۲ ) تَنْزِيلٌ مِنْ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۴۳ ) وَ لَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا

ایمان لاتے ہو (۴۲) اور یہ کسی کاہن کا کلام نہیں ہے جس پر تم بہت کم غور کرتے ہو (۴۳) یہ رب العالمین کا نازل کردہ ہے (۴۴) اور اگر یہ پیغمبر ہماری طرف سے

بَعْضَ الْأَقَاوِيلِ‌( ۴۴ ) لَأَخَذْنَا مِنْهُ بِالْيَمِينِ‌( ۴۵ ) ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْهُ الْوَتِينَ‌( ۴۶ ) فَمَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ عَنْهُ

کوئی بات گڑھ لیتا (۴۵) تو ہم اس کے ہاتھ کو پکڑ لیتے (۴۶) اور پھر اس کی گردن اڑادیتے (۴۷) پھر تم میں سے کوئی مجھے روکنے

حَاجِزِينَ‌( ۴۷ ) وَ إِنَّهُ لَتَذْکِرَةٌ لِلْمُتَّقِينَ‌( ۴۸ ) وَ إِنَّا لَنَعْلَمُ أَنَّ مِنْکُمْ مُکَذِّبِينَ‌( ۴۹ ) وَ إِنَّهُ لَحَسْرَةٌ عَلَى

والا نہ ہوتا (۴۸) اور یہ قرآن صاحبانِ تقویٰ کے لئے نصیحت ہے (۴۹) اور ہم جانتے ہیں کہ تم میں سے جھٹلانے والے بھی ہیں (۵۰) اور یہ

الْکَافِرِينَ‌( ۵۰ ) وَ إِنَّهُ لَحَقُّ الْيَقِينِ‌( ۵۱ ) فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِيمِ‌( ۵۲ )

کافرین کے لئے باعث حسرت ہے (۵۱) اور یہ بالکل یقینی چیز ہے (۵۲) لہذا آپ اپنے عظیم پروردگار کے نام کی تسبیح کریں

( سورة المعارج)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

سَأَلَ سَائِلٌ بِعَذَابٍ وَاقِعٍ‌( ۱ ) لِلْکَافِرينَ لَيْسَ لَهُ دَافِعٌ‌( ۲ ) مِنَ اللَّهِ ذِي الْمَعَارِجِ‌( ۳ ) تَعْرُجُ الْمَلاَئِکَةُ وَ

(۱) ایک مانگنے والے نے واقع ہونے والے عذاب کا سوال کیا (۲) جس کا کافروں کے حق میں کوئی دفع کرنے والا نہیں ہے (۳) یہ بلندیوں والے خدا کی طرف سے ہے (۴) جس کی طرف فرشتے اور

الرُّوحُ إِلَيْهِ فِي يَوْمٍ کَانَ مِقْدَارُهُ خَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ( ۴ ) فَاصْبِرْ صَبْراً جَمِيلاً( ۵ ) إِنَّهُمْ يَرَوْنَهُ بَعِيداً( ۶ ) وَ نَرَاهُ

روح الامین بلند ہوتے ہیں اس ایک دن میں جس کی مقدار پچاس ہزار سال کے برابر ہے (۵) لہذا آپ بہترین صبر سے کام لیں (۶) یہ لوگ اسے دور سمجھ رہے ہیں (۷) اور ہم اسے قریب ہی دیکھ رہے

قَرِيباً( ۷ ) يَوْمَ تَکُونُ السَّمَاءُ کَالْمُهْلِ‌( ۸ ) وَ تَکُونُ الْجِبَالُ کَالْعِهْنِ‌( ۹ ) وَ لاَ يَسْأَلُ حَمِيمٌ حَمِيماً( ۱۰ )

ہیں (۸) جس دن آسمان پگھلے ہوئے تانبے کے مانند ہوجائے گا (۹) اور پہاڑ دھنکے ہوئے اون جیسے (۱۰) اور کوئی ہمدرد کسی ہمدرد کا پرسانِ حال نہ ہوگا

۵۶۹

يُبَصَّرُونَهُمْ يَوَدُّ الْمُجْرِمُ لَوْ يَفْتَدِي مِنْ عَذَابِ يَوْمِئِذٍ بِبَنِيهِ‌( ۱۱ ) وَ صَاحِبَتِهِ وَ أَخِيهِ‌( ۱۲ ) وَ فَصِيلَتِهِ الَّتِي

(۱۱) وہ سب ایک دوسرے کو دکھائے جائیں گے تو مجرم چاہے گا کہ کاش آج کے دن کے عذاب کے بدلے اس کی اولاد کو لے لیا جائے (۱۲) اوربیوی اور بھائی کو (۱۳) اور اس کنبہ کو جس

تُؤْوِيهِ‌( ۱۳ ) وَ مَنْ فِي الْأَرْضِ جَمِيعاً ثُمَّ يُنْجِيهِ‌( ۱۴ ) کَلاَّ إِنَّهَا لَظَى‌( ۱۵ ) نَزَّاعَةً لِلشَّوَى‌( ۱۶ ) تَدْعُو مَنْ

میں وہ رہتا تھا (۱۴) اور روئے زمین کی ساری مخلوقات کو اور اسے نجات دے دی جائے (۱۵) ہرگز نہیں یہ آتش جہنمّ ہے (۱۶) کھال اتار دینے والی

(۱۷) ان سب کو آواز دے رہی ہے

أَدْبَرَ وَ تَوَلَّى‌( ۱۷ ) وَ جَمَعَ فَأَوْعَى‌( ۱۸ ) إِنَّ الْإِنْسَانَ خُلِقَ هَلُوعاً( ۱۹ ) إِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ جَزُوعاً( ۲۰ ) وَ إِذَا

جو منہ پھیر کر جانے والے تھے (۱۸) اور جنہوں نے مال جمع کرکے بند کر رکھا تھا (۱۹) بیشک انسان بڑا لالچی ہے (۲۰) جب تکلیف پہنچ جاتی ہے تو فریادی بن جاتا ہے (۲۱) اور جب

مَسَّهُ الْخَيْرُ مَنُوعاً( ۲۱ ) إِلاَّ الْمُصَلِّينَ‌( ۲۲ ) الَّذِينَ هُمْ عَلَى صَلاَتِهِمْ دَائِمُونَ‌( ۲۳ ) وَ الَّذِينَ فِي أَمْوَالِهِمْ حَقٌّ

مال مل جاتا ہے تو بخیل ہو جاتا ہے (۲۲) علاوہ ان نمازیوں کے (۲۳) جو اپنی نمازوں کی پابندی کرنے والے ہیں (۲۴) اور جن کے اموال میں ایک

مَعْلُومٌ‌( ۲۴ ) لِلسَّائِلِ وَ الْمَحْرُومِ‌( ۲۵ ) وَ الَّذِينَ يُصَدِّقُونَ بِيَوْمِ الدِّينِ‌( ۲۶ ) وَ الَّذِينَ هُمْ مِنْ عَذَابِ رَبِّهِمْ

مقررہ حق معین ہے (۲۵) مانگنے والے کے لئے اور نہ مانگنے والے کے لئے (۲۶) اور جو لوگ روز قیامت کی تصدیق کرنے والے ہیں (۲۷) اور جو اپنے پروردگار کے عذاب سے ڈرنے

مُشْفِقُونَ‌( ۲۷ ) إِنَّ عَذَابَ رَبِّهِمْ غَيْرُ مَأْمُونٍ‌( ۲۸ ) وَ الَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ‌( ۲۹ ) إِلاَّ عَلَى أَزْوَاجِهِمْ

والے ہیں (۲۸) بیشک عذاب پروردگار بے خوف رہنے والی چیز نہیں ہے (۲۹) اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں (۳۰) علاوہ اپنی بیویوں

أَوْ مَا مَلَکَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ‌( ۳۰ ) فَمَنِ ابْتَغَى وَرَاءَ ذٰلِکَ فَأُولٰئِکَ هُمُ العَادُونَ‌( ۳۱ ) وَ الَّذِينَ

اور کنیزوں کے کہ اس پر ملامت نہیں کی جاتی ہے (۳۱) پھر جو اس کے علاوہ کا خواہشمند ہو وہ حد سے گزر جانے والا ہے (۳۲) اور جو

هُمْ لِأَمَانَاتِهِمْ وَ عَهْدِهِمْ رَاعُونَ‌( ۳۲ ) وَ الَّذِينَ هُمْ بِشَهَادَاتِهِمْ قَائِمُونَ‌( ۳۳ ) وَ الَّذِينَ هُمْ عَلَى صَلاَتِهِمْ

اپنی امانتوں اور عہد کا خیال رکھنے والے ہیں (۳۳) اور جو اپنی گواہیوں پر قائم رہنے والے ہیں (۳۴) اور جو اپنی نمازوں کا خیال رکھنے والے

يُحَافِظُونَ‌( ۳۴ ) أُولٰئِکَ فِي جَنَّاتٍ مُکْرَمُونَ‌( ۳۵ ) فَمَا لِ الَّذِينَ کَفَرُوا قِبَلَکَ مُهْطِعِينَ‌( ۳۶ ) عَنِ الْيَمِينِ وَ

ہیں(۳۵)یہی لوگ جنّت میں باعزّت طریقہ سے رہنے والے ہیں(۳۶)پھر ان کافروں کو کیا ہوگیا ہے کہ آپکی طرف بھاگے چلے آرہے ہیں(۳۷) داہیں

عَنِ الشِّمَالِ عِزِينَ‌( ۳۷ ) أَيَطْمَعُ کُلُّ امْرِئٍ مِنْهُمْ أَنْ يُدْخَلَ جَنَّةَ نَعِيمٍ‌( ۳۸ ) کَلاَّ إِنَّا خَلَقْنَاهُمْ مِمَّا يَعْلَمُونَ‌( ۳۹ )

بائیں سے گروہ در گروہ (۳۸) کیا ان میں سے ہر ایک کی طمع یہ ہے کہ اسے جنت النعیم میں داخل کردیا جائے (۳۹) ہرگز نہیں انہیں تو معلوم ہے کہ ہم نے انہیں کس چیز سے پیدا کیا ہے

۵۷۰

فَلاَ أُقْسِمُ بِرَبِّ الْمَشَارِقِ وَ الْمَغَارِبِ إِنَّا لَقَادِرُونَ‌( ۴۰ ) عَلَى أَنْ نُبَدِّلَ خَيْراً مِنْهُمْ وَ مَا نَحْنُ بِمَسْبُوقِينَ‌( ۴۱ )

(۴۰) میں تمام مشرق و مغرب کے پروردگار کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ ہم قدرت رکھنے والے ہیں (۴۱) اس بات پر کہ ان کے بدلے ان سے بہتر افراد لے آئیں اور ہم عاجز نہیں ہیں

فَذَرْهُمْ يَخُوضُوا وَ يَلْعَبُوا حَتَّى يُلاَقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي يُوعَدُونَ‌( ۴۲ ) يَوْمَ يَخْرُجُونَ مِنَ الْأَجْدَاثِ سِرَاعاً کَأَنَّهُمْ إِلَى

(۴۲) لہذا انہیں چھوڑ دیجئے یہ اپنے باطل میں ڈوبے رہیں اور کھیل تماشہ کرتے رہیں یہاں تک کہ اس دن سے ملاقات کریں جس کا وعدہ کیا گیا ہے (۴۳) جس دن یہ سب قبروں سے تیزی کے ساتھ نکلیں گے جس طرح

نُصُبٍ يُوفِضُونَ‌( ۴۳ ) خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ ذٰلِکَ الْيَوْمُ الَّذِي کَانُوا يُوعَدُونَ‌( ۴۴ )

کسی پرچم کی طرف بھاگے جارہے ہوں (۴۴) ان کی نگاہیں جھکی ہوں گی اور ذلت ان پر چھائی ہوگی اور یہی وہ دن ہوگا جس کا ان سے وعدہ کیا گیا ہے

( سورة نوح)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

إِنَّا أَرْسَلْنَا نُوحاًإِلَى قَوْمِهِ أَنْ أَنْذِرْ قَوْمَکَ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۱ ) قَالَ يَا قَوْمِ إِنِّي لَکُمْ نَذِيرٌ مُبِينٌ‌( ۲ )

(۱) بیشک ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا کہ اپنی قوم کو دردناک عذاب کے آنے سے پہلے ڈراؤ (۲) انہوں نے کہا اے قوم میں تمہارے لئے واضح طور پر ڈرانے والا ہوں

أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَ اتَّقُوهُ وَ أَطِيعُونِ‌( ۳ ) يَغْفِرْ لَکُمْ مِنْ ذُنُوبِکُمْ وَ يُؤَخِّرْکُمْ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ أَجَلَ اللَّهِ إِذَا

(۳) کہ اللہ کی عبادت کرو اس سے ڈرو اور میری اطاعت کرو (۴) وہ تمہارے گناہوں کو بخش دے گا اور تمہیں ایک مقررہ وقت تک باقی رکھے گا اللہ کا مقررہ وقت جب آجائے

جَاءَلاَ يُؤَخَّرُ لَوْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌( ۴ ) قَالَ رَبِّ إِنِّي دَعَوْتُ قَوْمِي لَيْلاً وَ نَهَاراً( ۵ ) فَلَمْ يَزِدْهُمْ دُعَائِي إِلاَّ فِرَاراً( ۶ )

گا تو وہ ٹالا نہیں جاسکتا ہے اگر تم کچھ جانتے ہو (۵) انہوں نے کہا پروردگار میں نے اپنی قوم کو دن میں بھی بلایا اور رات میں بھی (۶) پھر بھی میری دعوت کا کوئی اثر سوائے اس کے نہ ہوا کہ انہوں نے فرار اختیار کیا

وَإِنِّي کُلَّمَا دَعَوْتُهُمْ لِتَغْفِرَ لَهُمْ جَعَلُوا أَصَابِعَهُمْ فِي آذَانِهِمْ وَاسْتَغْشَوْا ثِيَابَهُمْ وَ أَصَرُّوا وَ اسْتَکْبَرُوا اسْتِکْبَاراً( ۷ )

(۷) اور میں نے جب بھی انہیں دعوت دی کہ تو انہیں معاف کردے تو انہوں نے اپنی انگلیوں کو کانوں میں رکھ لیا اور اپنے کپڑے اوڑھ لئے اور اپنی بات پر اڑ گئے اور شدت سے اکڑے رہے

ثُمَّ إِنِّي دَعَوْتُهُمْ جِهَاراً( ۸ ) ثُمَّ إِنِّي أَعْلَنْتُ لَهُمْ وَأَسْرَرْتُ لَهُمْ إِسْرَاراً( ۹ ) فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوا رَبَّکُمْ إِنَّهُ کَانَ غَفَّاراً( ۱۰ )

(۸) پھر میں نے ان کو علی الاعلان دعوت دی (۹) پھر میں نے اعلان بھی کیا اور خفیہ طور سے بھی دعوت دی (۱۰) اور کہا کہ اپنے پروردگار سے استغفار کرو کہ وہ بہت زیادہ بخشنے والا ہے

۵۷۱

يُرْسِلِ السَّمَاءَ عَلَيْکُمْ مِدْرَاراً( ۱۱ ) وَ يُمْدِدْکُمْ بِأَمْوَالٍ وَ بَنِينَ وَ يَجْعَلْ لَکُمْ جَنَّاتٍ وَ يَجْعَلْ لَکُمْ أَنْهَاراً( ۱۲ )

(۱۱) وہ تم پر موسلا دھار پانی برسائے گا (۱۲) اور اموال و اولاد کے ذریعہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے لئے باغات اور نہریں قرار دے گا

مَا لَکُمْ لاَ تَرْجُونَ لِلَّهِ وَقَاراً( ۱۳ ) وَ قَدْ خَلَقَکُمْ أَطْوَاراً( ۱۴ ) أَ لَمْ تَرَوْا کَيْفَ خَلَقَ اللَّهُ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ طِبَاقاً( ۱۵ )

(۱۳) آخر تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم خدا کی عظمت کا خیال نہیں کرتے ہو (۱۴) جب کہ اسی نے تمہیں مختلف انداز میں پیدا کیا ہے (۱۵) کیا تم نے نہیں دیکھا کہ خدا نے کس طرح تہ بہ تہ سات آسمان بنائے ہیں

وَ جَعَلَ الْقَمَرَ فِيهِنَّ نُوراً وَ جَعَلَ الشَّمْسَ سِرَاجاً( ۱۶ ) وَ اللَّهُ أَنْبَتَکُمْ مِنَ الْأَرْضِ نَبَاتاً( ۱۷ ) ثُمَّ يُعِيدُکُمْ

(۱۶) اور قمر کو ان میں روشنی اور سورج کو روشن چراغ بنایا ہے (۱۷) اور اللہ ہی نے تم کو زمین سے پیدا کیا ہے (۱۸) پھر تمہیں اسی میں لے

فِيهَا وَ يُخْرِجُکُمْ إِخْرَاجاً( ۱۸ ) وَ اللَّهُ جَعَلَ لَکُمُ الْأَرْضَ بِسَاطاً( ۱۹ ) لِتَسْلُکُوا مِنْهَا سُبُلاً فِجَاجاً( ۲۰ )

جائے گا اور پھر نئی شکل میں نکالے گا (۱۹) اور اللہ ہی نے تمہارے لئے زمین کو فرش بنادیا ہے (۲۰) تاکہ تم اس میں مختلف کشادہ راستوں پر چلو

قَالَ نُوحٌ رَبِّ إِنَّهُمْ عَصَوْنِي وَ اتَّبَعُوا مَنْ لَمْ يَزِدْهُ مَالُهُ وَ وَلَدُهُ إِلاَّ خَسَاراً( ۲۱ ) وَ مَکَرُوا مَکْراً کُبَّاراً( ۲۲ ) وَ

(۲۱) اور نوح نے کہا کہ پروردگار ان لوگوں نے میری نافرمانی کی ہے اور اس کا اتباع کرلیا ہے جو مال و اولاد میں سوائے گھاٹے کے کچھ نہیں دے سکتا ہے (۲۲) اور ان لوگوں نے بہت بڑا مکر کیا ہے (۲۳) اور

قَالُوا لاَ تَذَرُنَّ آلِهَتَکُمْ وَ لاَ تَذَرُنَّ وَدّاً وَ لاَ سُوَاعاً وَ لاَ يَغُوثَ وَ يَعُوقَ وَ نَسْراً( ۲۳ ) وَ قَدْ أَضَلُّوا کَثِيراً وَ لاَ

لوگوں سے کہا ہے کہ خبردار اپنے خداؤں کو مت چھوڑ دینا اور ود, سواع, یغوث, یعوق, نسر کو نظرانداز نہ کردینا (۲۴) انہوں نے بہت سوں کو گمراہ کردیا

تَزِدِ الظَّالِمِينَ إِلاَّ ضَلاَلاً( ۲۴ ) مِمَّا خَطِيئَاتِهِمْ أُغْرِقُوا فَأُدْخِلُوا نَاراً فَلَمْ يَجِدُوا لَهُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ أَنْصَاراً( ۲۵ ) وَ

ہے اب تو ظالموں کے لئے ہلاکت کے علاوہ کوئی اضافہ نہ کرنا (۲۵) یہ سب اپنی غلطیوں کی بنا پر غرق کئے گئے ہیں اور پھر جہنم ّمیں داخل کردیئے گئے ہیں اور خدا کے علاوہ انہیں کوئی مددگار نہیں ملا ہے (۲۶) اور

قَالَ نُوحٌ رَبِّ لاَ تَذَرْ عَلَى الْأَرْضِ مِنَ الْکَافِرِينَ دَيَّاراً( ۲۶ ) إِنَّکَ إِنْ تَذَرْهُمْ يُضِلُّوا عِبَادَکَ وَ لاَ يَلِدُوا إِلاَّ

نوح نے کہا کہ پروردگار اس زمین پر کافروں میں سے کسی بسنے والے کو نہ چھوڑنا (۲۷) کہ تو انہیں چھوڑ دے گا تو تیرے بندوں کو گمراہ کریں گے اور

فَاجِراً کَفَّاراً( ۲۷ ) رَبِّ اغْفِرْ لِي وَ لِوَالِدَيَّ وَ لِمَنْ دَخَلَ بَيْتِيَ مُؤْمِناً وَ لِلْمُؤْمِنِينَ وَ الْمُؤْمِنَاتِ وَ لاَ تَزِدِ

فاجر و کافر کے علاوہ کوئی اولاد بھی نہ پیدا کریں گے (۲۸) پروردگار مجھے اور میرے والدین کو اور جو ایمان کے ساتھ میرے گھر میں داخل ہوجائیں اور تمام مومنین و مومنات کو بخش دے

الظَّالِمِينَ إِلاَّ تَبَاراً( ۲۸ )

اور ظالموں کے لئے ہلاکت کے علاوہ کسی شے میں اضافہ نہ کرن

۵۷۲

( سورة الجن)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

قُلْ أُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّهُ اسْتَمَعَ نَفَرٌ مِنَ الْجِنِّ فَقَالُوا إِنَّا سَمِعْنَا قُرْآناً عَجَباً( ۱ ) يَهْدِي إِلَى الرُّشْدِ فَآمَنَّا بِهِ وَ لَنْ

(۱) پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ میری طرف یہ وحی کی گئی ہے کہ جنوں کی ایک جماعت نے کان لگا کر قرآن کو سنا تو کہنے لگے کہ ہم نے ایک بڑا عجیب قرآن سنا ہے (۲) جو نیکی کی ہدایت کرتا ہے تو ہم تو اس پر

نُشْرِکَ بِرَبِّنَا أَحَداً( ۲ ) وَ أَنَّهُ تَعَالَى جَدُّ رَبِّنَا مَا اتَّخَذَ صَاحِبَةً وَ لاَ وَلَداً( ۳ ) وَ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ سَفِيهُنَا عَلَى

ایمان لے آئے ہیں اور کسی کو اپنے رب کا شریک نہ بنائیں گے (۳) اور ہمارے رب کی شان بہت بلند ہے اس نے کسی کو اپنی بیوی بنایا ہے نہ بیٹا (۴) اور ہمارے بیوقوف لوگ طرح طرح کی بے

اللَّهِ شَطَطاً( ۴ ) وَ أَنَّا ظَنَنَّا أَنْ لَنْ تَقُولَ الْإِنْسُ وَ الْجِنُّ عَلَى اللَّهِ کَذِباً( ۵ ) وَ أَنَّهُ کَانَ رِجَالٌ مِنَ الْإِنْسِ

ربط باتیں کررہے ہیں (۵) اور ہمارا خیال تو یہی تھا کہ انسان اور جناّت خدا کے خلاف جھوٹ نہ بولیں گے (۶) اور یہ کہ انسانوں میں سے کچھ لوگ جناّت کے بعض لوگوں

يَعُوذُونَ بِرِجَالٍ مِنَ الْجِنِّ فَزَادُوهُمْ رَهَقاً( ۶ ) وَ أَنَّهُمْ ظَنُّوا کَمَا ظَنَنْتُمْ أَنْ لَنْ يَبْعَثَ اللَّهُ أَحَداً( ۷ ) وَ أَنَّا

کی پناہ ڈھونڈ رہے تھے تو انہوں نے گرفتاری میں اور اضافہ کردیا (۷) اور یہ کہ تمہاری طرح ان کا بھی خیال تھا کہ خدا کسی کو دوبارہ نہیں زندہ کرے گا

(۸) اور ہم نے

لَمَسْنَا السَّمَاءَ فَوَجَدْنَاهَا مُلِئَتْ حَرَساً شَدِيداً وَ شُهُباً( ۸ ) وَ أَنَّا کُنَّا نَقْعُدُ مِنْهَا مَقَاعِدَ لِلسَّمْعِ فَمَنْ يَسْتَمِعِ

آسمان کو دیکھا تواسے سخت قسم کے نگہبانوں اورشعلوں سے بھرا ہوا پایا(۹)اور ہم پہلے بعض مقامات پر بیٹھ کر باتیں سن لیا کرتےتھے لیکن اب کوئی سننا چاہے

الْآنَ يَجِدْ لَهُ شِهَاباً رَصَداً( ۹ ) وَ أَنَّا لاَ نَدْرِي أَ شَرٌّ أُرِيدَ بِمَنْ فِي الْأَرْضِ أَمْ أَرَادَ بِهِمْ رَبُّهُمْ رَشَداً( ۱۰ ) وَ أَنَّا

گا تو اپنے لئے شعلوں کو تیار پائے گا(۱۰)اور ہمیں نہیں معلوم کہ اہل زمین کے لئے اس سے برائی مقصود ہےیا نیکی کا ارادہ کیا گیا ہے(۱۱)اور ہم میں سے

مِنَّا الصَّالِحُونَ وَ مِنَّا دُونَ ذٰلِکَ کُنَّا طَرَائِقَ قِدَداً( ۱۱ ) وَ أَنَّا ظَنَنَّا أَنْ لَنْ نُعْجِزَ اللَّهَ فِي الْأَرْضِ وَ لَنْ نُعْجِزَهُ

بعض نیک کردار ہیں اور بعض کے علاوہ ہیں اور ہم طرح طرح کے گروہ ہیں (۱۲) اور ہمارا خیال ہے کہ ہم زمین میں خدا کو عاجز نہیں کرسکتے اور نہ بھاگ کر اسے اپنی گرفت

هَرَباً( ۱۲ ) وَ أَنَّا لَمَّا سَمِعْنَا الْهُدَى آمَنَّا بِهِ فَمَنْ يُؤْمِنْ بِرَبِّهِ فَلاَ يَخَافُ بَخْساً وَ لاَ رَهَقاً( ۱۳ )

سے عاجز کرسکتے ہیں (۱۳) اور ہم نے ہدایت کو سنا تو ہم تو ایمان لے آئے اب جو بھی اپنے پروردگار پر ایمان لائے گا اسے نہ خسارہ کا خوف ہوگا اور نہ ظلم و زیادتی کا

۵۷۳

وَ أَنَّا مِنَّا الْمُسْلِمُونَ وَ مِنَّا الْقَاسِطُونَ فَمَنْ أَسْلَمَ فَأُولٰئِکَ تَحَرَّوْا رَشَداً( ۱۴ ) وَ أَمَّا الْقَاسِطُونَ فَکَانُوا لِجَهَنَّمَ

(۱۴) اور ہم میں سے بعض اطاعت گزار ہیں اور بعض نافرمان اور جو اطاعت گزار ہوگا اس نے ہدایت کی راہ پالی ہے (۱۵) اور نافرمان تو جہنمّ کے

حَطَباً( ۱۵ ) وَ أَنْ لَوِ اسْتَقَامُوا عَلَى الطَّرِيقَةِ لَأَسْقَيْنَاهُمْ مَاءً غَدَقاً( ۱۶ ) لِنَفْتِنَهُمْ فِيهِ وَ مَنْ يُعْرِضْ عَنْ ذِکْرِ

کندے ہوگئے ہیں (۱۶) اور اگر یہ لوگ سب ہدایت کے راستے پر ہوتے تو ہم انہیں وافر پانی سے سیراب کرتے (۱۷) تاکہ ان کا امتحان لے سکیں اور جو بھی اپنے رب کے ذکر سے اعراض کرے گا

رَبِّهِ يَسْلُکْهُ عَذَاباً صَعَداً( ۱۷ ) وَ أَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلَّهِ فَلاَ تَدْعُوا مَعَ اللَّهِ أَحَداً( ۱۸ ) وَ أَنَّهُ لَمَّا قَامَ عَبْدُ اللَّهِ

اسے سخت عذاب کے راستے پر چلنا پڑے گا (۱۸) اور مساجد سب اللہ کے لئے ہیں لہذا اس کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرنا (۱۹) اور یہ کہ جب بندہ خدا عبادت کے لئے کھڑا ہوا

يَدْعُوهُ کَادُوا يَکُونُونَ عَلَيْهِ لِبَداً( ۱۹ ) قُلْ إِنَّمَا أَدْعُو رَبِّي وَ لاَ أُشْرِکُ بِهِ أَحَداً( ۲۰ ) قُلْ إِنِّي لاَ أَمْلِکُ لَکُمْ

تو قریب تھا کہ لوگ اس کے گرد ہجوم کرکے گر پڑتے (۲۰) پیغمبرآپ کہہ دیجئے کہ میں صرف اپنے پروردگار کی عبادت کرتا ہوں اور کسی کو اس کا شریک نہیں بناتا ہوں (۲۱) کہہ دیجئے کہ میں تمہارے لئے کسی

ضَرّاً وَ لاَ رَشَداً( ۲۱ ) قُلْ إِنِّي لَنْ يُجِيرَنِي مِنَ اللَّهِ أَحَدٌ وَ لَنْ أَجِدَ مِنْ دُونِهِ مُلْتَحَداً( ۲۲ ) إِلاَّ بَلاَغاً مِنَ اللَّهِ وَ

نقصان کا اختیار رکھتا ہوں اور نہ فائدہ کا (۲۲) کہہ دیجئے کہ اللہ کے مقابلہ میں میرا بھی بچانے والا کوئی نہیں ہے اور نہ میں کوئی پناہ گاہ پاتا ہوں (۲۳) مگر یہ کہ اپنے رب کے احکام اور

رِسَالاَتِهِ وَ مَنْ يَعْصِ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ فَإِنَّ لَهُ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَداً( ۲۳ ) حَتَّى إِذَا رَأَوْا مَا يُوعَدُونَ

پیغام کو پہنچادوں اور جو اللہ و رسول کی نافرمانی کرے گا اس کے لئے جہنم ّہے اور وہ اسی میں ہمیشہ رہنے والا ہے (۲۴) یہاں تک کہ جب ان لوگوں نے اس عذاب کو دیکھ لیا جس کا وعدہ کیا گیا

فَسَيَعْلَمُونَ مَنْ أَضْعَفُ نَاصِراً وَ أَقَلُّ عَدَداً( ۲۴ ) قُلْ إِنْ أَدْرِي أَ قَرِيبٌ مَا تُوعَدُونَ أَمْ يَجْعَلُ لَهُ رَبِّي أَمَداً( ۲۵ )

تھا تو انہیں معلوم ہوجائے گا کہ کس کے مددگار کمزور اور کس کی تعداد کمتر ہے (۲۵) کہہ دیجئے کہ مجھے نہیں معلوم کہ وہ وعدہ قریب ہی ہے یا ابھی خدا کوئی اور مدّت بھی قرار دے گا

عَالِمُ الْغَيْبِ فَلاَ يُظْهِرُ عَلَى غَيْبِهِ أَحَداً( ۲۶ ) إِلاَّ مَنِ ارْتَضَى مِنْ رَسُولٍ فَإِنَّهُ يَسْلُکُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَ مِنْ

(۲۶) وہ عالم الغیب ہے اور اپنے غیب پر کسی کو بھی مطلع نہیں کرتا ہے (۲۷) مگر جس رسول کو پسند کرلے تو اس کے آگے پیچھے نگہبان فرشتے

خَلْفِهِ رَصَداً( ۲۷ ) لِيَعْلَمَ أَنْ قَدْ أَبْلَغُوا رِسَالاَتِ رَبِّهِمْ وَ أَحَاطَ بِمَا لَدَيْهِمْ وَ أَحْصَى کُلَّ شَيْ‌ءٍ عَدَداً( ۲۸ )

مقرر کردیتا ہے (۲۸) تاکہ وہ دیکھ لے کہ انہوں نے اپنے رب کے پیغامات کو پہنچادیا ہے اور وہ جس کے پاس جو کچھ بھی ہے اس پر حاوی ہے اور سب کے اعداد کا حساب رکھنے والا ہے

۵۷۴

( سورة المزمل)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يَا أَيُّهَا الْمُزَّمِّلُ‌( ۱ ) قُمِ اللَّيْلَ إِلاَّ قَلِيلاً( ۲ ) نِصْفَهُ أَوِ انْقُصْ مِنْهُ قَلِيلاً( ۳ ) أَوْ زِدْ عَلَيْهِ وَ رَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلاً( ۴ )

(۱)اے میرے چادر لپیٹنے والے(۲)رات کو اٹھو مگرذراکم(۳)آدھی رات یا اس سے بھی کچھ کم کر دو(۴)یا کچھ زیادہ کردو اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر باقاعدہ پڑھو

إِنَّا سَنُلْقِي عَلَيْکَ قَوْلاً ثَقِيلاً( ۵ ) إِنَّ نَاشِئَةَ اللَّيْلِ هِيَ أَشَدُّ وَطْئاً وَ أَقْوَمُ قِيلاً( ۶ ) إِنَّ لَکَ فِي النَّهَارِ سَبْحاً

(۵) ہم عنقریب تمہارے اوپر ایک سنگین حکم نازل کرنے والے ہیں (۶) بیشک رات کا اُٹھنا نفس کی پامالی کے لئے بہترین ذریعہ اور ذکر کا بہترین وقت ہے (۷) یقینا آپ کے لئے دن میں بہت سے

طَوِيلاً( ۷ ) وَ اذْکُرِ اسْمَ رَبِّکَ وَ تَبَتَّلْ إِلَيْهِ تَبْتِيلاً( ۸ ) رَبُّ الْمَشْرِقِ وَ الْمَغْرِبِ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ فَاتَّخِذْهُ وَکِيلاً( ۹ )

مشغولیات ہیں (۸) اور آپ اپنے رب کے نام کا ذکر کریں اور اسی کے ہو رہیں (۹) وہ مشرق و مغرب کا مالک ہے اور اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے لہذا آپ اسی کو اپنا نگراں بنالیں

وَ اصْبِرْ عَلَى مَا يَقُولُونَ وَ اهْجُرْهُمْ هَجْراً جَمِيلاً( ۱۰ ) وَ ذَرْنِي وَ الْمُکَذِّبِينَ أُولِي النَّعْمَةِ وَ مَهِّلْهُمْ قَلِيلاً( ۱۱ )

(۱۰) اور یہ لوگ جو کچھ بھی کہہ رہے ہیں اس پر صبر کریں اور انہیں خوبصورتی کے ساتھ اپنے سے الگ کردیں (۱۱) اور ہمیں اور ان دولت مند جھٹلانے والوں کو چھوڑ دیں اور انہیں تھوڑی مہلت دے دیں

إِنَّ لَدَيْنَا أَنْکَالاً وَ جَحِيماً( ۱۲ ) وَ طَعَاماً ذَا غُصَّةٍ وَ عَذَاباً أَلِيماً( ۱۳ ) يَوْمَ تَرْجُفُ الْأَرْضُ وَ الْجِبَالُ وَ

(۱۲) ہمارے پاس ان کے لئے بیڑیاں اور بھڑکتی ہوئی آگ ہے (۱۳) اور گلے میں پھنس جانے والا کھانا اور دردناک عذاب ہے (۱۴) جس دن زمین اور پہاڑ لرزہ میں آجائیں گے

کَانَتِ الْجِبَالُ کَثِيباً مَهِيلاً( ۱۴ ) إِنَّا أَرْسَلْنَا إِلَيْکُمْ رَسُولاً شَاهِداً عَلَيْکُمْ کَمَا أَرْسَلْنَا إِلَى فِرْعَوْنَ رَسُولاً( ۱۵ )

اور پہاڑ ریت کا ایک ٹیلہ بن جائیں گے(۱۵)بیشک ہم نے تم لوگوں کی طرف تمہارا گواہ بناکر ایک رسول بھیجا ہےجس طرح فرعون کی طرف رسول بھیجا تھا

فَعَصَى فِرْعَوْنُ الرَّسُولَ فَأَخَذْنَاهُ أَخْذاً وَبِيلاً( ۱۶ ) فَکَيْفَ تَتَّقُونَ إِنْ کَفَرْتُمْ يَوْماً يَجْعَلُ الْوِلْدَانَ شِيباً( ۱۷ )

(۱۶) تو فرعون نے اس رسول کی نافرمانی کی تو ہم نے اسے سخت گرفت میں لے لیا (۱۷) پھر تم بھی کفر اختیار کرو گے تو اس دن سے کس طرح بچو گے جو بچوں کو بوڑھا بنادے گا

السَّمَاءُ مُنْفَطِرٌ بِهِ کَانَ وَعْدُهُ مَفْعُولاً( ۱۸ ) إِنَّ هٰذِهِ تَذْکِرَةٌ فَمَنْ شَاءَ اتَّخَذَ إِلَى رَبِّهِ سَبِيلاً( ۱۹ )

(۱۸) جس دن آسمان پھٹ پڑے گا اور یہ وعدہ بہرحال پورا ہونے والا ہے (۱۹) یہ درحقیقت عبرت و نصیحت کی باتیں ہیں اور جس کا جی چاہے اپنے پروردگار کے راستے کو اختیار کرلے

۵۷۵

إِنَّ رَبَّکَ يَعْلَمُ أَنَّکَ تَقُومُ أَدْنَى مِنْ ثُلُثَيِ اللَّيْلِ وَ نِصْفَهُ وَ ثُلُثَهُ وَ طَائِفَةٌ مِنَ الَّذِينَ مَعَکَ وَ اللَّهُ يُقَدِّرُ اللَّيْلَ وَ

(۲۰) آپ کا پروردگار جانتا ہے کہ دو تہائی رات کے قریب یا نصف شب یا ایک تہائی رات قیام کرتے ہیں اور آپ کے ساتھ ایک گروہ اور بھی ہے اور اللہ د ن و رات کا صحیح اندازہ رکھتا ہے

النَّهَارَ عَلِمَ أَنْ تُحْصُوهُ فَتَابَ عَلَيْکُمْ فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْآنِ عَلِمَ أَنْ سَيَکُونُ مِنْکُمْ مَرْضَى وَ آخَرُونَ

وہ جانتا ہے کہ تم لوگ اس کا صحیح احصاءنہ کر سکوگے تو اس نے تمہارے اوپر مہربانی کر دی ہے اب جس قدر قرآن ممکن ہو اتنا پڑھ لو کہ وہ جانتا ہے کہ عنقریب تم میں سے بعض مریض ہوجائیں گے اور

يَضْرِبُونَ فِي الْأَرْضِ يَبْتَغُونَ مِنْ فَضْلِ اللَّهِ وَ آخَرُونَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ وَ أَقِيمُوا

بعض رزق خدا کو تلاش کرنے کے لئے سفر میں چلے جائےں گے اور بعض راہِ خدا میں جہاد کریں گے تو جس قدر ممکن ہو تلاوت کرو اور نماز قائم کرو اور

الصَّلاَةَ وَ آتُوا الزَّکَاةَ وَ أَقْرِضُوا اللَّهَ قَرْضاً حَسَناً وَ مَا تُقَدِّمُوا لِأَنْفُسِکُمْ مِنْ خَيْرٍ تَجِدُوهُ عِنْدَ اللَّهِ هُوَ خَيْراً وَ

زکوٰة ادا کرواور اللہ کو قرض حسنہ دو اور پھر جو کچھ بھی اپنے نفس کے واسطے نیکی پیشگی پھیج دو گے اسے خدا کی بارگاہ میں حاضر پاوگے ،بہتر اور اجر کے اعتبار

أَعْظَمَ أَجْراً وَ اسْتَغْفِرُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ( ۲۰ )

سے عظیم تر۔اور اللہ سے استغفار کرو کہ وہ بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربا ن ہے

( سورة المدثر)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يَا أَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ( ۱ ) قُمْ فَأَنْذِرْ( ۲ ) وَ رَبَّکَ فَکَبِّرْ( ۳ ) وَ ثِيَابَکَ فَطَهِّرْ( ۴ ) وَ الرُّجْزَ فَاهْجُرْ( ۵ ) وَ لاَ تَمْنُنْ

(۱) اے میرے کپڑا اوڑھنے والے (۲) اٹھو اور لوگوں کو ڈراؤ (۳) اور اپنے رب کی بزرگی کا اعلان کرو (۴) اور اپنے لباس کو پاکیزہ رکھو (۵) اور برائیوں سے پرہیز کرو (۶) اور اس طرح احسان نہ کرو کہ زیادہ کے طلب گار

تَسْتَکْثِرُ( ۶ ) وَ لِرَبِّکَ فَاصْبِرْ( ۷ ) فَإِذَا نُقِرَ فِي النَّاقُورِ( ۸ ) فَذٰلِکَ يَوْمَئِذٍ يَوْمٌ عَسِيرٌ( ۹ ) عَلَى الْکَافِرِينَ

بن جاؤ (۷) اور اپنے رب کی خاطر صبر کرو (۸) پھر جب صور پھونکا جائے گا (۹) تو وہ دن انتہائی مشکل دن ہوگا (۱۰) کافروں کے واسطے تو ہر گز

غَيْرُ يَسِيرٍ( ۱۰ ) ذَرْنِي وَ مَنْ خَلَقْتُ وَحِيداً( ۱۱ ) وَ جَعَلْتُ لَهُ مَالاً مَمْدُوداً( ۱۲ ) وَ بَنِينَ شُهُوداً( ۱۳ ) وَ

آسان نہ ہوگا (۱۱) اب مجھے اور اس شخص کو چھوڑ دو جس کو میں نے اکیلا پیدا کیا ہے (۱۲) اور اس کے لئے کثیر مال قرار دیا ہے (۱۳) اور نگاہ کے سامنے رہنے والے بیٹے قرار دیئے ہیں (۱۴) اور

مَهَّدْتُ لَهُ تَمْهِيداً( ۱۴ ) ثُمَّ يَطْمَعُ أَنْ أَزِيدَ( ۱۵ ) کَلاَّ إِنَّهُ کَانَ لِآيَاتِنَا عَنِيداً( ۱۶ ) سَأُرْهِقُهُ صَعُوداً( ۱۷ )

ہر طرح کے سامان میں وسعت دے دی ہے (۱۵) اور پھر بھی چاہتا ہے کہ اور اضافہ کردوں (۱۶) ہرگز نہیں یہ ہماری نشانیوں کا سخت دشمن تھا (۱۷) تو ہم عنقریب اسے سخت عذاب میں گرفتار کریں گے

۵۷۶

إِنَّهُ فَکَّرَوَقَدَّرَ( ۱۸ ) فَقُتِلَ کَيْفَ قَدَّرَ( ۱۹ ) ثُمَّ قُتِلَ کَيْفَ قَدَّرَ( ۲۰ ) ثُمَّ نَظَرَ( ۲۱ ) ثُمَّ عَبَسَ وَبَسَرَ( ۲۲ ) ثُمَّأَدْبَرَ وَ

(۱۸) اس نے فکر کی اور اندازہ لگایا (۱۹) تو اسی میں مارا گیا کہ کیسا اندازہ لگایا (۲۰) پھر اسی میں اور تباہ ہوگیا کہ کیسا اندازہ لگایا (۲۱) پھر غور کیا (۲۲) پھر تیوری چڑھا کر منہ بسور لیا (۲۳) پھر منہ پھیر کر چلا گیا اور

اسْتَکْبَرَ( ۲۳ ) فَقَالَ إِنْ هٰذَا إِلاَّ سِحْرٌ يُؤْثَرُ( ۲۴ ) إِنْ هٰذَاإِلاَّ قَوْلُ الْبَشَرِ( ۲۵ ) سَأُصْلِيهِ سَقَرَ( ۲۶ ) وَ مَا أَدْرَاکَ مَا

اکڑ گیا (۲۴) اور آخر میں کہنے لگا کہ یہ تو ایک جادو ہے جو پرانے زمانے سے چلا آرہا ہے (۲۵) یہ تو صرف انسان کا کلام ہے (۲۶) ہم عنقریب اسے جہنمّ واصل کردیں گے (۲۷) اور تم کیا جانو کہ جہنمّ

سَقَرُ( ۲۷ ) لاَ تُبْقِي وَلاَ تَذَرُ( ۲۸ ) لَوَّاحَةٌ لِلْبَشَرِ( ۲۹ ) عَلَيْهَا تِسْعَةَ عَشَرَ( ۳۰ ) وَمَاجَعَلْنَا أَصْحَابَ النَّارِإِلاَّ مَلاَئِکَةً وَ

کیا ہے (۲۸) وہ کسی کو چھوڑنے والا اور باقی رکھنے والا نہیں ہے (۲۹) بدن کو جلا کر سیاہ کردینے والا ہے (۳۰) اس پر انیس فرشتے معین ہیں (۳۱) اور ہم نے جہنمّ کا نگہبان صرف فرشتوں کو قرار دیا ہے اور

مَاجَعَلْنَاعِدَّتَهُمْ إِلاَّ فِتْنَةً لِلَّذِينَ کَفَرُوا لِيَسْتَيْقِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ وَيَزْدَادَالَّذِينَ آمَنُوا إِيمَاناً وَلاَ يَرْتَابَ الَّذِينَ أُوتُوا

ان کی تعداد کو کفار کی آزمائش کا ذریعہ بنادیا ہے کہ اہل کتاب کو یقین حاصل ہوجائے اور ایمان والوں کے ایمان میں اضافہ ہوجائے اور اہل کتاب یا

الْکِتَابَ وَالْمُؤْمِنُونَ وَلِيَقُولَ الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ وَالْکَافِرُونَ مَا ذَا أَرَادَ اللَّهُ بِهٰذَا مَثَلاً کَذٰلِکَ يُضِلُّ اللَّهُ مَنْ يَشَاءُ

صاحبانِ ایمان اس کے بارے میں کسی طرح کا شک نہ کریں اور جن کے دلوں میں مرض ہے اور کفار یہ کہنے لگیں کہ آخر اس مثال کا مقصد کیا ہے اللہ اسی طرح جس کو چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے

وَيَهْدِي مَنْ يَشَاءُ وَمَايَعْلَمُ جُنُودَ رَبِّکَ إِلاَّهُوَوَمَاهِيَ إِلاَّذِکْرَى لِلْبَشَرِ( ۳۱ ) کَلاَّ وَالْقَمَرِ( ۳۲ ) وَاللَّيْلِ إِذْ أَدْبَرَ( ۳۳ )

اور جس کو چاہتا ہے ہدایت دے دیتا ہے اور اس کے لشکروں کو اس کے علاوہ کوئی نہیں جانتا ہے یہ تو صرف لوگوں کی نصیحت کا ایک ذریعہ ہے (۳۲) ہوشیار ہمیں چاند کی قسم (۳۳) اور جاتی ہوئی رات کی قسم

وَالصُّبْحِ إِذَاأَسْفَرَ( ۳۴ ) إِنَّهَالَإِحْدَى الْکُبَرِ( ۳۵ ) نَذِيراًلِلْبَشَرِ( ۳۶ ) لِمَنْ شَاءَ مِنْکُمْ أَنْ يَتَقَدَّمَ أَوْيَتَأَخَّرَ( ۳۷ ) کُلُّ

(۳۴) اور روشن صبح کی قسم (۳۵) یہ جہنمّ بڑی چیزوں میں سے ایک چیز ہے (۳۶) لوگوں کے ڈرانے کا ذریعہ (۳۷) ان کے لئے جو آگے پیچھے ہٹنا چاہیں (۳۸) ہر نفس اپنے اعمال

نَفْسٍ بِمَا کَسَبَتْ رَهِينَةٌ( ۳۸ ) إِلاَّ أَصْحَابَ الْيَمِينِ‌( ۳۹ ) فِي جَنَّاتٍ يَتَسَاءَلُونَ‌( ۴۰ ) عَنِ الْمُجْرِمِينَ‌( ۴۱ ) مَا

میں گرفتار ہے (۳۹) علاوہ اصحاب یمین کے (۴۰) وہ جنتوں میں رہ کر آپس میں سوال کررہے ہوں گے (۴۱) مجرمین کے بارے میں (۴۲) آخر تمہیں

سَلَکَکُمْ فِي سَقَرَ( ۴۲ ) قَالُوا لَمْ نَکُ مِنَ الْمُصَلِّينَ‌( ۴۳ ) وَ لَمْ نَکُ نُطْعِمُ الْمِسْکِينَ‌( ۴۴ ) وَ کُنَّا نَخُوضُ مَعَ

کس چیز نے جہنمّ میں پہنچادیا ہے (۴۳) وہ کہیں گے کہ ہم نماز گزار نہیں تھے (۴۴) اور مسکین کو کھانا نہیں کھلایا کرتے تھے (۴۵) لوگوں کے برے

الْخَائِضِينَ‌( ۴۵ ) وَ کُنَّا نُکَذِّبُ بِيَوْمِ الدِّينِ‌( ۴۶ ) حَتَّى أَتَانَا الْيَقِينُ‌( ۴۷ )

کاموں میں شامل ہوجایا کرتے تھے (۴۶) اور روزِ قیامت کی تکذیب کیا کرتے تھے (۴۷) یہاں تک کہ ہمیں موت آگئی

۵۷۷

فَمَاتَنْفَعُهُمْ شَفَاعَةُالشَّافِعِينَ‌( ۴۸ ) فَمَالَهُمْ عَنِ التَّذْکِرَةِمُعْرِضِينَ‌( ۴۹ ) کَأَنَّهُمْ حُمُرٌمُسْتَنْفِرَةٌ( ۵۰ ) فَرَّتْ مِنْ قَسْوَرَةٍ( ۵۱ )

(۴۸) تو انہیں سفارش کرنے والوں کی سفارش بھی کوئی فائدہ نہ پہنچائے گی (۴۹) آخر انہیں کیا ہوگیا ہے کہ یہ نصیحت سے منہ موڑے ہوئے ہیں (۵۰) گویا بھڑکے ہوئے گدھے ہیں (۵۱) جو شیر سے بھاگ رہے ہیں

بَلْ يُرِيدُ کُلُّ امْرِئٍ مِنْهُمْ أَنْ يُؤْتَى صُحُفاً مُنَشَّرَةً( ۵۲ ) کَلاَّبَلْ لاَ يَخَافُونَ الْآخِرَةَ( ۵۳ ) کَلاَّ إِنَّهُ تَذْکِرَةٌ( ۵۴ ) فَمَنْ

(۵۲) حقیقتا ان میں ہر آدمی اس بات کا خواہش مند ہے کہ اسے کِھلی ہوئی کتابیں عطا کردی جائیں (۵۳) ہرگز نہیں ہوسکتا اصل یہ ہے کہ انہیں آخرت کا خوف ہی نہیں ہے (۵۴) ہاں ہاں بیشک یہ سراسر

شَاءَ ذَکَرَهُ‌( ۵۵ ) وَمَا يَذْکُرُونَ إِلاَّ أَنْ يَشَاءَ اللَّهُ هُوَ أَهْلُ التَّقْوَى وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ( ۵۶ )

نصیحت ہے(۵۵) اب جس کا جی چاہے اسے یاد رکھے(۵۶) اور یہ اسے یاد نہ کریں گے مگر یہ کہ اللہ ہی چاہے کہ وہی ڈرانے کا اہل اور مغفرت کا مالک ہے

( سورة القيامة)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

لاَأُقْسِمُ بِيَوْمِ الْقِيَامَةِ( ۱ ) وَلاَ أُقْسِمُ بِالنَّفْسِ اللَّوَّامَةِ( ۲ ) أَيَحْسَبُ الْإِنْسَانُ أَلَّنْ نَجْمَعَ عِظَامَهُ‌( ۳ ) بَلَى قَادِرِينَ عَلَى أَنْ

(۱) میں روزِ قیامت کی قسم کھاتا ہوں (۲) اور برائیوں پر ملامت کرنے والے نفس کی قسم کھاتا ہوں (۳) کیا یہ انسان یہ خیال کرتا ہے کہ ہم اس کی ہڈیوں کو جمع نہ کرسکیں گے (۴) یقینا ہم اس بات پر قادر ہیں کہ اس کی

نُسَوِّيَ بَنَانَهُ‌( ۴ ) بَلْ يُرِيدُالْإِنْسَانُ لِيَفْجُرَأَمَامَهُ‌( ۵ ) يَسْأَلُ أَيَّانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ( ۶ ) فَإِذَابَرِقَ الْبَصَرُ( ۷ ) وَخَسَفَالْقَمَرُ( ۸ )

انگلیوں کے پور تک درست کرسکیں (۵) بلکہ انسان یہ چاہتا ہے کہ اپنے سامنے برائی کرتا چلا جائے (۶) وہ یہ پوچھتا ہے کہ یہ قیامت کب آنے والی ہے (۷) تو جب آنکھیں چکا چوند ہوجائیں گی (۸) اور چاند کو گہن لگ جائے گا

وَجُمِعَ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ( ۹ ) يَقُولُ الْإِنْسَانُ يَوْمَئِذٍأَيْنَ الْمَفَرُّ( ۱۰ ) کَلاَّ لاَ وَزَرَ( ۱۱ ) إِلَى رَبِّکَ يَوْمَئِذٍ الْمُسْتَقَرُّ( ۱۲ )

(۹) اور یہ چاند سورج اکٹھا کردیئے جائیں گے (۱۰) اس دن انسان کہے گا کہ اب بھاگنے کا راستہ کدھر ہے (۱۱) ہرگز نہیں اب کوئی ٹھکانہ نہیں ہے (۱۲) اب سب کا مرکز تمہارے پروردگار کی طرف ہے

يُنَبَّأُالْإِنْسَانُ يَوْمَئِذٍبِمَا قَدَّمَ وَأَخَّرَ( ۱۳ ) بَلِ الْإِنْسَانُ عَلَى نَفْسِهِ بَصِيرَةٌ( ۱۴ ) وَلَوْ أَلْقَى مَعَاذِيرَهُ‌( ۱۵ ) لاَ تُحَرِّکْ

(۱۳) اس دن انسان کو بتایا جائے گا کہ اس نے پہلے اور بعد کیا کیا اعمال کئے ہیں (۱۴) بلکہ انسان خود بھی اپنے نفس کے حالات سے خوب باخبر ہے (۱۵) چاہے وہ کتنے ہی عذر کیوں نہ پیش کرے (۱۶) دیکھئے آپ قرآن کی تلاوت میں

بِهِ لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِهِ‌( ۱۶ ) إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَ قُرْآنَهُ‌( ۱۷ ) فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ‌( ۱۸ ) ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ‌( ۱۹ )

عجلت کے ساتھ زبان کو حرکت نہ دیں (۱۷) یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسے جمع کریں اور پڑھوائیں (۱۸) پھر جب ہم پڑھوادیں تو آپ اس کی تلاوت کو دہرائیں (۱۹) پھر اس کے بعد اس کی وضاحت کرنا بھی ہماری ہی ذمہ داری ہے

۵۷۸

کَلاَّ بَلْ تُحِبُّونَ الْعَاجِلَةَ( ۲۰ ) وَ تَذَرُونَ الْآخِرَةَ( ۲۱ ) وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ نَاضِرَةٌ( ۲۲ ) إِلَى رَبِّهَا نَاظِرَةٌ( ۲۳ ) وَ

(۲۰) نہیں بلکہ تم لوگ دنیا کو دوست رکھتے ہو(۲۱)اورآخرت کو نظر انداز کئے ہوئے ہو(۲۲) اس دن بعض چہرے شاداب ہوں گے (۲۳) اپنے پروردگار

وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ بَاسِرَةٌ( ۲۴ ) تَظُنُّ أَنْ يُفْعَلَ بِهَا فَاقِرَةٌ( ۲۵ ) کَلاَّ إِذَا بَلَغَتِ التَّرَاقِيَ‌( ۲۶ ) وَ قِيلَ مَنْ رَاقٍ‌( ۲۷ )

کی نعمتوں پر نظر رکھے ہوئے ہوں گے (۲۴) اور بعض چہرے افسردہ ہوں گے (۲۵) جنہیں یہ خیال ہوگا کہ کب کمر توڑ مصیبت وارد ہوجائے (۲۶) ہوشیار جب جان گردن تک پہنچ جائے گی (۲۷) اور کہا جائے گا کہ اب کون جھاڑ پھونک کرنے والا ہے

وَ ظَنَّ أَنَّهُ الْفِرَاقُ‌( ۲۸ ) وَ الْتَفَّتِ السَّاقُ بِالسَّاقِ‌( ۲۹ ) إِلَى رَبِّکَ يَوْمَئِذٍ الْمَسَاقُ‌( ۳۰ ) فَلاَ صَدَّقَ وَ لاَ

(۲۸) اور مرنے والے کو خیال ہوگا کہ اب سب سے جدائی ہے (۲۹) اور پنڈلی پنڈلی سے لپٹ جائے گی (۳۰) آج سب کو پروردگار کی طرف لے جایا جائے گا (۳۱) اس نے نہ کلام خدا کی تصدیق کی اور نہ

صَلَّى‌( ۳۱ ) وَ لٰکِنْ کَذَّبَ وَ تَوَلَّى‌( ۳۲ ) ثُمَّ ذَهَبَ إِلَى أَهْلِهِ يَتَمَطَّى‌( ۳۳ ) أَوْلَى لَکَ فَأَوْلَى‌( ۳۴ ) ثُمَّ أَوْلَى

نماز پڑھی(۳۲) بلکہ تکذیب کی اور منہ پھیر لیا (۳۳)پھر اپنے اہل کی طرف اکڑتا ہوا گیا (۳۴)افسوس ہے تیرے حال پر بہت افسوس ہے (۳۵)حیف ہے اور

لَکَ فَأَوْلَى‌( ۳۵ ) أَ يَحْسَبُ الْإِنْسَانُ أَنْ يُتْرَکَ سُدًى‌( ۳۶ ) أَ لَمْ يَکُ نُطْفَةً مِنْ مَنِيٍّ يُمْنَى‌( ۳۷ ) ثُمَّ کَانَ عَلَقَةً

صد حیف ہے (۳۶) کیا انسان کا خیال یہ ہے کہ اسے اسی طرح آزاد چھوڑ دیا جائے گا (۳۷) کیا وہ اس منی کا قطرہ نہیں تھا جسے رحم میں ڈالا جاتا ہے (۳۸) پھر علقہ بنا پھر اسے

فَخَلَقَ فَسَوَّى‌( ۳۸ ) فَجَعَلَ مِنْهُ الزَّوْجَيْنِ الذَّکَرَ وَ الْأُنْثَى‌( ۳۹ ) أَ لَيْسَ ذٰلِکَ بِقَادِرٍ عَلَى أَنْ يُحْيِيَ الْمَوْتَى‌( ۴۰ )

خلق کرکے برابر کیا (۳۹) پھر اس سے عورت اور مرد کا جوڑا تیار کیا (۴۰) کیا وہ خدا اس بات پر قادر نہیں ہے کہ مردوں کو دوبارہ زندہ کرسکے

( سورة الانسان)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

هَلْ أَتَى عَلَى الْإِنْسَانِ حِينٌ مِنَ الدَّهْرِ لَمْ يَکُنْ شَيْئاً مَذْکُوراً( ۱ ) إِنَّا خَلَقْنَا الْإِنْسَانَ مِنْ نُطْفَةٍ أَمْشَاجٍ نَبْتَلِيهِ

(۱) یقینا انسان پر ایک ایسا وقت بھی آیا ہے کہ جب وہ کوئی قابل ذکر شے نہیں تھا (۲) یقینا ہم نے انسان کو ایک ملے جلے نطفہ سے پیدا کیا ہے تاکہ اس کا امتحان لیں اور پھر اسے

فَجَعَلْنَاهُ سَمِيعاً بَصِيراً( ۲ ) إِنَّا هَدَيْنَاهُ السَّبِيلَ إِمَّا شَاکِراً وَ إِمَّا کَفُوراً( ۳ ) إِنَّا أَعْتَدْنَا لِلْکَافِرِينَ سَلاَسِلَ وَ

سماعت اور بصارت والا بنادیا ہے (۳) یقینا ہم نے اسے راستہ کی ہدایت دے دی ہے چاہے وہ شکر گزار ہوجائے یا کفران نعمت کرنے والا ہوجائے

(۴) بیشک ہم نے کافرین کے لئے زنجیریں - طوق اور بھڑکتے ہوئے

أَغْلاَلاً وَ سَعِيراً( ۴ ) إِنَّ الْأَبْرَارَ يَشْرَبُونَ مِنْ کَأْسٍ کَانَ مِزَاجُهَا کَافُوراً( ۵ )

شعلوں کا انتظام کیا ہے (۵) بیشک ہمارے نیک بندے اس پیالہ سے پئیں گے جس میں شراب کے ساتھ کافور کی آمیزش ہوگی

۵۷۹

عَيْناً يَشْرَبُ بِهَا عِبَادُ اللَّهِ يُفَجِّرُونَهَا تَفْجِيراً( ۶ ) يُوفُونَ بِالنَّذْرِ وَ يَخَافُونَ يَوْماً کَانَ شَرُّهُ مُسْتَطِيراً( ۷ ) وَ

(۶) یہ ایک چشمہ ہے جس سے اللہ کے نیک بندے پئیں گے اور جدھر چاہیں گے بہاکر لے جائیں گے (۷) یہ بندے نذر کو پورا کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے ہیں جس کی سختی ہر طرف پھیلی ہوئی ہے (۸) یہ

يُطْعِمُونَ الطَّعَامَ عَلَى حُبِّهِ مِسْکِيناً وَ يَتِيماً وَ أَسِيراً( ۸ ) إِنَّمَا نُطْعِمُکُمْ لِوَجْهِ اللَّهِ لاَ نُرِيدُ مِنْکُمْ جَزَاءً وَ لاَ

اس کی محبت میں مسکینً یتیم اور اسیر کو کھانا کھلاتے ہیں (۹) ہم صرف اللہ کی مرضی کی خاطر تمہیں کھلاتے ہیں ورنہ نہ تم سے کوئی بدلہ چاہتے ہیں

شُکُوراً( ۹ ) إِنَّا نَخَافُ مِنْ رَبِّنَا يَوْماً عَبُوساً قَمْطَرِيراً( ۱۰ ) فَوَقَاهُمُ اللَّهُ شَرَّ ذٰلِکَ الْيَوْمِ وَ لَقَّاهُمْ نَضْرَةً وَ

نہ شکریہ (۱۰) ہم اپنے پروردگار سے اس دن کے بارے میں ڈرتے ہیں جس دن چہرے بگڑ جائیں گے اور ان پر ہوائیاں اڑنے لگیں گی (۱۱) تو خدا نے انہیں اس دن کی سختی سے بچالیا اور تازگی اور سرور

سُرُوراً( ۱۱ ) وَ جَزَاهُمْ بِمَا صَبَرُوا جَنَّةً وَ حَرِيراً( ۱۲ ) مُتَّکِئِينَ فِيهَا عَلَى الْأَرَائِکِ لاَ يَرَوْنَ فِيهَا شَمْساً وَ لاَ

عطا کردیا(۱۲)اور انہیں ان کے صبر کے عوض جنّت اور حریر جنّت عطا کرےگا(۱۳) جہاں وہ تختوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے نہ آفتاب کی گرمی دیکھیں

زَمْهَرِيراً( ۱۳ ) وَ دَانِيَةً عَلَيْهِمْ ظِلاَلُهَا وَ ذُلِّلَتْ قُطُوفُهَا تَذْلِيلاً( ۱۴ ) وَ يُطَافُ عَلَيْهِمْ بِآنِيَةٍ مِنْ فِضَّةٍ وَ أَکْوَابٍ

گے اور نہ سردی (۱۴) ان کے سروں پر قریب ترین سایہ ہوگا اور میوے بالکل ان کے اختیار میں کردیئے جائیں گے (۱۵) ان کے گرد چاندی کے پیالے اور شیشے کے

کَانَتْ قَوَارِيرَا( ۱۵ ) قَوَارِيرَ مِنْ فِضَّةٍ قَدَّرُوهَا تَقْدِيراً( ۱۶ ) وَ يُسْقَوْنَ فِيهَا کَأْساً کَانَ مِزَاجُهَا زَنْجَبِيلاً( ۱۷ )

ساغروں کی گردش ہوگی (۱۶) یہ ساغر بھی چاندی ہی کے ہوں گے جنہیں یہ لوگ اپنے پیمانہ کے مطابق بنالیں گے (۱۷) یہ وہاں ایسے پیالے سے سیراب کئے جائیں گے جس میں زنجبیل کی آمیزش ہوگی

عَيْناً فِيهَا تُسَمَّى سَلْسَبِيلاً( ۱۸ ) وَ يَطُوفُ عَلَيْهِمْ وِلْدَانٌ مُخَلَّدُونَ إِذَا رَأَيْتَهُمْ حَسِبْتَهُمْ لُؤْلُؤاً مَنْثُوراً( ۱۹ ) وَ

(۱۸) جو جنّت کا ایک چشمہ ہے جسے سلسبیل کہا جاتا ہے (۱۹) اور ان کے گرد ہمیشہ نوجوان رہنے والے بچے گردش کررہے ہوں گے کہ تم انہیں دیکھو گے تو بکھرے ہوئے موتی معلوم ہوں گے (۲۰) اور

إِذَا رَأَيْتَ ثَمَّ رَأَيْتَ نَعِيماً وَ مُلْکاً کَبِيراً( ۲۰ ) عَالِيَهُمْ ثِيَابُ سُنْدُسٍ خُضْرٌ وَ إِسْتَبْرَقٌ وَ حُلُّوا أَسَاوِرَ مِنْ فِضَّةٍ

پھر دوبارہ دیکھو گے تو نعمتیں اور ایک ملک کبیر نظر آئے گا (۲۱) ان کے اوپر کریب کے سبز لباس اور ریشم کے حلّے ہوں گے اور انہیں چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے اور انہیں ان کا پروردگار

وَ سَقَاهُمْ رَبُّهُمْ شَرَاباً طَهُوراً( ۲۱ ) إِنَّ هٰذَا کَانَ لَکُمْ جَزَاءً وَ کَانَ سَعْيُکُمْ مَشْکُوراً( ۲۲ ) إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا عَلَيْکَ

پاکیزہ شراب سے سیراب کرے گا (۲۲) یہ سب تمہاری جزا ہے اور تمہاری سعی قابل قبول ہے (۲۳) ہم نے آپ پر قرآن تدریجا نازل کیا ہے

الْقُرْآنَ تَنْزِيلاً( ۲۳ ) فَاصْبِرْ لِحُکْمِ رَبِّکَ وَ لاَ تُطِعْ مِنْهُمْ آثِماً أَوْ کَفُوراً( ۲۴ ) وَاذْکُرِ اسْمَ رَبِّکَ بُکْرَةً وَ أَصِيلاً( ۲۵ )

(۲۴) لہذا آپ حکم اَ خدا کی خاطر صبر کریں اور کسی گنہگار یا کافر کی بات میں نہ آجائیں (۲۵) اور صبح و شام اپنے پروردگار کے نام کی تسبیح کرتے رہیں

۵۸۰