قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 142440
ڈاؤنلوڈ: 5907

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 142440 / ڈاؤنلوڈ: 5907
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

وَ إِنَّ مِنْهُمْ لَفَرِيقاً يَلْوُونَ أَلْسِنَتَهُمْ بِالْکِتَابِ لِتَحْسَبُوهُ مِنَ الْکِتَابِ وَ مَا هُوَ مِنَ الْکِتَابِ وَ يَقُولُونَ هُوَ مِنْ

(۷۸) ان ہی یہودیوں میں سے بعض وہ ہیں جو کتاب پڑھنے میں زبان کو توڑ موڑ دیتے ہیں تاکہ تم لوگ اس تحریف کو بھی اصل کتاب سمجھنے لگو حالانکہ وہ اصل کتاب نہیں ہے اور یہ لوگ کہتے ہیں

عِنْدِ اللَّهِ وَ مَا هُوَ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ وَ يَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ الْکَذِبَ وَ هُمْ يَعْلَمُونَ‌( ۷۸ ) مَا کَانَ لِبَشَرٍ أَنْ يُؤْتِيَهُ اللَّهُ

کہ یہ سب اللہ کی طرف سے ہے حالانکہ اللہ کی طرف سے ہرگز نہیں ہے یہ خدا کے خلاف جھوٹ بولتے ہیں حالانکہ سب جانتے ہیں (۷۹) کسی بشر کے لئے یہ مناسب نہیں ہے کہ خدا اسے

الْکِتَابَ وَ الْحُکْمَ وَ النُّبُوَّةَ ثُمَّ يَقُولَ لِلنَّاسِ کُونُوا عِبَاداً لِي مِنْ دُونِ اللَّهِ وَ لٰکِنْ کُونُوا رَبَّانِيِّينَ بِمَا کُنْتُمْ تُعَلِّمُونَ

کتاب و حکمت اور نبوت عطا کردے اور پھر وہ لوگوں سے یہ کہنے لگے کہ خدا کو چھوڑ کر ہمارے بندے بن جاؤ بلکہ اس کا قول یہی ہوتا ہے کہ اللہ والے بنو کہ تم

الْکِتَابَ وَ بِمَا کُنْتُمْ تَدْرُسُونَ‌( ۷۹ ) وَ لاَ يَأْمُرَکُمْ أَنْ تَتَّخِذُوا الْمَلاَئِکَةَ وَ النَّبِيِّينَ أَرْبَاباً أَ يَأْمُرُکُمْ بِالْکُفْرِ بَعْدَ إِذْ

کتاب کی تعلیم بھی دیتے ہو اور اسے پڑھتے بھی رہتے ہو (۸۰) وہ یہ حکم بھی نہیں دے سکتا کہ ملائکہ یا انبیائ کو اپنا پروردگار بنالو کیا وہ تمہیں کفر کا حکم دے سکتا ہے جب کہ

أَنْتُمْ مُسْلِمُونَ‌( ۸۰ ) وَ إِذْ أَخَذَ اللَّهُ مِيثَاقَ النَّبِيِّينَ لَمَا آتَيْتُکُمْ مِنْ کِتَابٍ وَ حِکْمَةٍ ثُمَّ جَاءَکُمْ رَسُولٌ مُصَدِّقٌ

تم لوگ مسلمان ہو (۸۱) اور اس وقت کو یاد کرو جب خدا نے تمام انبیائ سے عہد لیا کہ ہم تم کو جو کتاب و حکمت دے رہے ہیں اس کے بعد جب وہ رسول آجائے جو تمہاری کتابوں کی تصدیق کرنے والا ہے

لِمَا مَعَکُمْ لَتُؤْمِنُنَّ بِهِ وَ لَتَنْصُرُنَّهُ قَالَ أَ أَقْرَرْتُمْ وَ أَخَذْتُمْ عَلَى ذٰلِکُمْ إِصْرِي قَالُوا أَقْرَرْنَا قَالَ فَاشْهَدُوا وَ أَنَا

تو تم سب اس پر ایمان لے آنا اور اس کی مدد کرنا .اور پھر پوچھا کیا تم نے ان باتوں کا اقرار کرلیا اور ہمارے عہد کو قبول کرلیا تو سب نے کہا بیشک ہم نے اقرار کرلیا- ارشاد ہوا کہ اب تم سب گواہ بھی رہنا

مَعَکُمْ مِنَ الشَّاهِدِينَ‌( ۸۱ ) فَمَنْ تَوَلَّى بَعْدَ ذٰلِکَ فَأُولٰئِکَ هُمُ الْفَاسِقُونَ‌( ۸۲ ) أَ فَغَيْرَ دِينِ اللَّهِ يَبْغُونَ وَ لَهُ

اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہوں میں ہوں (۸۲) اس کے بعد جو انحراف کرے گا وہ فاسقین کی منزل میں ہوگا (۸۳) کیا یہ لوگ دینِ خدا کے علاوہ کچھ اور تلاش کررہے ہیں جب کہ زمین و آسمان کی ساری مخلوقات

أَسْلَمَ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ طَوْعاً وَ کَرْهاً وَ إِلَيْهِ يُرْجَعُونَ‌( ۸۳ )

بہ رضا و رغبت یا بہ جبر وکراہت اسی کی بارگاہ میں سر تسلیم خم کئے ہوئے ہے اور سب کو اسی کی بارگاہ میں واپس جانا ہے

۶۱

قُلْ آمَنَّا بِاللَّهِ وَ مَا أُنْزِلَ عَلَيْنَا وَ مَا أُنْزِلَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَ إِسْمَاعِيلَ وَ إِسْحَاقَ وَ يَعْقُوبَ وَ الْأَسْبَاطِ وَ مَا أُوتِيَ

(۸۴) پیغمبر ان سے کہہ دیجئے کہ ہمارا ایمان اللہ پر ہے اور جو ہم پر نازل ہوا ہے اور جو ابراہیم علیہ السّلام ,اسماعیل علیہ السّلام , اسحاق علیہ السّلام یعقوب علیہ السّلام اور اسباط علیہ السّلام پر نازل ہوا ہے

مُوسَى وَ عِيسَى وَ النَّبِيُّونَ مِنْ رَبِّهِمْ لاَ نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِنْهُمْ وَ نَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ‌( ۸۴ ) وَ مَنْ يَبْتَغِ غَيْرَ

اور جو موسٰی علیہ السّلام , عیسٰی علیہ السّلام اور انبیائ کو خدا کی طرف سے دیا گیا ہے ان سب پر ہے. ہم ان کے درمیان تفریق نہیں کرتے ہیں اور ہم خدا کے اطاعت گزار بندے ہیں (۸۵) اور جو اسلام کے علاوہ

الْإِسْلاَمِ دِيناً فَلَنْ يُقْبَلَ مِنْهُ وَ هُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ‌( ۸۵ ) کَيْفَ يَهْدِي اللَّهُ قَوْماً کَفَرُوا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ وَ

کوئی بھی دین تلاش کرے گا تو وہ دین اس سے قبول نہ کیا جائے گا اور وہ قیامت کے دن خسارہ والوں میں ہوگا (۸۶) خدا اس قوم کو کس طرح ہدایت دے گا جو ایمان کے بعد کافر ہوگئی اور

شَهِدُوا أَنَّ الرَّسُولَ حَقٌّ وَ جَاءَهُمُ الْبَيِّنَاتُ وَ اللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ‌( ۸۶ ) أُولٰئِکَ جَزَاؤُهُمْ أَنَّ عَلَيْهِمْ

وہ خود گواہ ہے کہ رسول برحق ہے اور ان کے پاس کھلی نشانیاں بھی آچکی ہیں بیشک خدا ظالم قوم کو ہدایت نہیں دیتا (۸۷) ان لوگوں کی جزا یہ ہے کہ ان پر

لَعْنَةَ اللَّهِ وَ الْمَلاَئِکَةِ وَ النَّاسِ أَجْمَعِينَ‌( ۸۷ ) خَالِدِينَ فِيهَا لاَ يُخَفَّفُ عَنْهُمُ الْعَذَابُ وَ لاَ هُمْ يُنْظَرُونَ‌( ۸۸ )

خدا ً ملائکہ اور انسان سب کی لعنت ہے (۸۸) یہ ہمیشہ اسی لعنت میں گرفتار رہیں گے .ان کے عذاب میں تخفیف نہ ہوگی اور نہ انہیں مہلت دی جائے گی

إِلاَّ الَّذِينَ تَابُوا مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ وَ أَصْلَحُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۸۹ ) إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ ثُمَّ ازْدَادُوا

(۸۹) علاوہ ان لوگوں کے جنہوں نے اس کے بعد توبہ کرلی اور اصلاح کرلی کہ خدا غفور اور رحیم ہے (۹۰) جن لوگوں نے ایمان کے بعد کفر اختیار کرلیا اور پھر کفر میں بڑھتے ہی

کُفْراً لَنْ تُقْبَلَ تَوْبَتُهُمْ وَ أُولٰئِکَ هُمُ الضَّالُّونَ‌( ۹۰ ) إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ مَاتُوا وَ هُمْ کُفَّارٌ فَلَنْ يُقْبَلَ مِنْ

چلے گئے ان کی توبہ ہرگز قبول نہ ہوگی اور وہ حقیقی طور پر گمراہ ہیں (۹۱) جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور اسی کفر کی حالت میں مرگئے ان سے ساری

أَحَدِهِمْ مِلْ‌ءُ الْأَرْضِ ذَهَباً وَ لَوِ افْتَدَى بِهِ أُولٰئِکَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ وَ مَا لَهُمْ مِنْ نَاصِرِينَ‌( ۹۱ )

زمین بھر کر سونا بھی بطور فدیہ قبول نہیں کیا جائے گا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے اور ان کا کوئی مددگار نہیں ہے

۶۲

لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ وَ مَا تُنْفِقُوا مِنْ شَيْ‌ءٍ فَإِنَّ اللَّهَ بِهِ عَلِيمٌ‌( ۹۲ ) کُلُّ الطَّعَامِ کَانَ حِلاًّ لِبَنِي

(۹۲) تم نیکی کی منزل تک نہیں پہنچ سکتے جب تک اپنی محبوب چیزوں میں سے راہ خدا میں انفاق نہ کرو اور جو کچھ بھی انفاق کرو گے خدا اس سے بالکل باخبر ہے (۹۳) بنی اسرائیل کے لئے تمام کھانے حلال

إِسْرَائِيلَ إِلاَّ مَاحَرَّمَ إِسْرَائِيلُ عَلَى نَفْسِهِ مِنْ قَبْلِ أَنْ تُنَزَّلَ التَّوْرَاةُ قُلْ فَأْتُوابِالتَّوْرَاةِ فَاتْلُوهَاإِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۹۳ )

تھے سوائے اس کے جسے توریت کے نازل ہونے سے پہلے اسرائیل نے اپنے اوپر ممنوع قرار دے لیا تھا- اب تم توریت کو پڑھو اگر تم اپنے دعوٰی میں سچےّ ہو

فَمَنِ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ الْکَذِبَ مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ فَأُولٰئِکَ هُمُ الظَّالِمُونَ‌( ۹۴ ) قُلْ صَدَقَ اللَّهُ فَاتَّبِعُوا مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ

(۹۴)اس کے بعد جو بھی خدا پر بہتان رکھے گا اس کا شمار ظالمین میں ہوگا (۹۵) پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ خدا سچاّ ہے .تم سب ملّت ابراہیم علیہ السّلام

حَنِيفاً وَ مَا کَانَ مِنَ الْمُشْرِکِينَ‌( ۹۵ ) إِنَّ أَوَّلَ بَيْتٍ وُضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِي بِبَکَّةَ مُبَارَکاً وَ هُدًى لِلْعَالَمِينَ‌( ۹۶ )

کا اتباع کرو وہ باطل سے کنارہ کش تھے اور مشرکین میں سے نہیں تھے (۹۶) بیشک سب سے پہلا مکان جو لوگوں کے لئے بنایا گیا ہے وہ مکّہ میں ہے مبارک ہے اور عالمین کے لئے مجسم ہدایت ہے

فِيهِ آيَاتٌ بَيِّنَاتٌ مَقَامُ إِبْرَاهِيمَ وَ مَنْ دَخَلَهُ کَانَ آمِناً وَ لِلَّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلاً وَ

(۹۷) اس میں کھلی ہوئی نشانیاں مقام ابراہیم علیہ السّلام ہے اور جو اس میں داخل ہوجائے گا وہ محفوظ ہوجائے گا اور اللہ کے لئے لوگوں پر اس گھر کا حج کرنا واجب ہے اگر اس راہ کی استطاعت رکھتے ہوں اور

مَنْ کَفَرَ فَإِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنِ الْعَالَمِينَ‌( ۹۷ ) قُلْ يَا أَهْلَ الْکِتَابِ لِمَ تَکْفُرُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَ اللَّهُ شَهِيدٌ عَلَى مَا

جو کافر ہوجائے تو خدا تمام عالمین سے بے نیاز ہے (۹۸) اے اہل اہل کتاب کیوں آیات الٰہی کا انکار کرتے ہو جب کہ خدا تمہارے

تَعْمَلُونَ‌( ۹۸ ) قُلْ يَا أَهْلَ الْکِتَابِ لِمَ تَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ مَنْ آمَنَ تَبْغُونَهَا عِوَجاً وَ أَنْتُمْ شُهَدَاءُ وَ مَا اللَّهُ

اعمال کا گواہ ہے (۹۹) کہئے اے اہلِ کتاب کیوں صاحبانِ ایمان کو راہ خدا سے روکتے ہو اور اس میں کجی تلاش کرتے ہو جبکہ تم خود اس کی صحت کے گواہ ہو اور اللہ تمہارے

بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ‌( ۹۹ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تُطِيعُوا فَرِيقاً مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ يَرُدُّوکُمْ بَعْدَ إِيمَانِکُمْ

اعمال سے غافل نہیں ہے (۱۰۰) اے ایمان والواگر تم نے اہلِ کتاب کے ِس گروہ کی اطاعت کرلی تو یہ تم کو ایمان کے بعد

کَافِرِينَ‌( ۱۰۰ )

کفر کی طرف پلٹا دیں گے

۶۳

وَ کَيْفَ تَکْفُرُونَ وَ أَنْتُمْ تُتْلَى عَلَيْکُمْ آيَاتُ اللَّهِ وَ فِيکُمْ رَسُولُهُ وَ مَنْ يَعْتَصِمْ بِاللَّهِ فَقَدْ هُدِيَ إِلَى صِرَاطٍ

(۱۰۱) اور تم لوگ کس طرح کافر ہوجاؤ گے جب کہ تمہارے سامنے آیات الٰہیٰہ کی تلاوت ہورہی ہے اور تمہارے درمیان رسول موجود ہے اور جو خدا سے وابستہ ہوجائے سمجھو کہ اسے

مُسْتَقِيمٍ‌( ۱۰۱ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَ لاَ تَمُوتُنَّ إِلاَّ وَ أَنْتُمْ مُسْلِمُونَ‌( ۱۰۲ ) وَ اعْتَصِمُوا

سیدھے راستہ کی ہدایت کردی گئی (۱۰۲) ایمان والو اللہ سے اس طرح ڈرو جو ڈرنے کا حق ہے اور خبردار اس وقت تک نہ مرنا جب تک مسلمان نہ ہوجاؤ (۱۰۳) اور اللہ کی ر سّی کو مضبوطی

بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعاً وَ لاَ تَفَرَّقُوا وَ اذْکُرُوا نِعْمَةَ اللَّهِ عَلَيْکُمْ إِذْ کُنْتُمْ أَعْدَاءً فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِکُمْ فَأَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِهِ

سے پکڑے رہو اور آپس میں تفرقہ نہ پیدا کرو اور اللہ کی نعمت کو یاد کرو کہ تم لوگ آپس میں دشمن تھے اس نے تمہارے دلوں میں اُلفت پیدا کردی تو تم اس کی نعمت سے

إِخْوَاناً وَ کُنْتُمْ عَلَى شَفَا حُفْرَةٍ مِنَ النَّارِ فَأَنْقَذَکُمْ مِنْهَا کَذٰلِکَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَکُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّکُمْ تَهْتَدُونَ‌( ۱۰۳ )

بھائی بھائی بن گئے اور تم جہّنم کے کنارے پر تھے تو اس نے تمہیں نکال لیا اور اللہ اسی طرح اپنی آیتیں بیان کرتا ہے کہ شاید تم ہدایت یافتہ بن جاؤ

وَلْتَکُنْ مِنْکُمْ أُمَّةٌ يَدْعُونَ إِلَى الْخَيْرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ أُولٰئِکَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ‌( ۱۰۴ )

(۱۰۴) اور تم میں سے ایک گروہ کو ایسا ہونا چاہئے جو خیر کی دعوت دے, نیکیوں کا حکم دے برائیوں سے منع کرے اور یہی لوگ نجات یافتہ ہیں

وَ لاَ تَکُونُوا کَالَّذِينَ تَفَرَّقُوا وَ اخْتَلَفُوا مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْبَيِّنَاتُ وَ أُولٰئِکَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ‌( ۱۰۵ )

(۱۰۵) اور خبردار ان لوگوں کی طرح نہ ہوجاؤ جنہوں نے تفرقہ پیدا کیا اور واضح نشانیوں کے آجانے کے بعد بھی اختلاف کیا کہ ان کے لئے عذاب عظیم ہے

يَوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوهٌ وَ تَسْوَدُّ وُجُوهٌ فَأَمَّا الَّذِينَ اسْوَدَّتْ وُجُوهُهُمْ أَ کَفَرْتُمْ بَعْدَ إِيمَانِکُمْ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا کُنْتُمْ

(۱۰۶) قیامت کے دن جب بعض چہرے سفید ہوں گے اور بعض سیاہ. جن کے چہرے سیاہ ہوں گے ان سے کہا جائے گا کہ تم ایمان کے بعد کیوں کافر ہوگئے تھے اب اپنے

تَکْفُرُونَ‌( ۱۰۶ ) وَ أَمَّا الَّذِينَ ابْيَضَّتْ وُجُوهُهُمْ فَفِي رَحْمَةِ اللَّهِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۱۰۷ ) تِلْکَ آيَاتُ اللَّهِ

کفر کی بنائ پر عذاب کا مزہ چکھو (۱۰۷) اور جن کے چہرے سفید اور روشن ہوں گے وہ رحمت الٰہی میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے (۱۰۸) یہ آیااُ الٰہی

نَتْلُوهَا عَلَيْکَ بِالْحَقِّ وَ مَا اللَّهُ يُرِيدُ ظُلْماً لِلْعَالَمِينَ‌( ۱۰۸ )

ہیں جن کی ہم حق کے ساتھ تلاوت کررہے ہیں اور اللہ عالمین کے بارے میں ہرگز ظلم نہیں چاہتا

۶۴

وَ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ وَ إِلَى اللَّهِ تُرْجَعُ الْأُمُورُ( ۱۰۹ ) کُنْتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ

(۱۰۹) زمین و آسمان میں جو کچھ ہے سب اللہ کے لئے ہے اور اسی کی طرف سارے امور کی باز گشت ہے (۱۱۰) تم بہترین امت ہو جسے لوگوں کے لئے منظرعام پر لایا گیا

تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَ تَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ لَوْ آمَنَ أَهْلُ الْکِتَابِ لَکَانَ خَيْراً لَهُمْ مِنْهُمُ

ہے تم لوگوں کو نیکیوں کا حکم دیتے ہو اور برائیوں سے روکتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو اور اگر اہل کتاب بھی ایمان لے آتے تو ان کے حق میں بہتر ہوتا

الْمُؤْمِنُونَ وَأَکْثَرُهُمُ الْفَاسِقُونَ‌( ۱۱۰ ) لَنْ يَضُرُّوکُمْ إِلاَّ أَذًى وَ إِنْ يُقَاتِلُوکُمْ يُوَلُّوکُمُ الْأَدْبَارَثُمَّ لاَ يُنْصَرُونَ‌( ۱۱۱ )

لیکن ان میں صرف چند مومنین ہیں اور اکثریت فاسق ہے (۱۱۱) یہ تم کو اذیت کے علاوہ کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتے اور اگر تم سے جنگ بھی کریں گے تو میدان چھوڑ کر بھاگ جائیں گے اور پھر ان کی مدد بھی نہ کی جائے گی

ضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الذِّلَّةُ أَيْنَ مَا ثُقِفُوا إِلاَّ بِحَبْلٍ مِنَ اللَّهِ وَ حَبْلٍ مِنَ النَّاسِ وَ بَاءُوا بِغَضَبٍ مِنَ اللَّهِ وَ ضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ

(۱۱۲) ان پر ذلّت کے نشان لگادئیے گئے ہیں یہ جہاں بھی رہیں مگر یہ کہ خدائی عہد یا لوگوں کے معاہدہ کی پناہ مل جائے .یہ غضبِ الٰہی میں رہیں گے اور

الْمَسْکَنَةُ ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ کَانُوايَکْفُرُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَيَقْتُلُونَ الْأَنْبِيَاءَ بِغَيْرِحَقٍّ ذٰلِکَ بِمَا عَصَوْاوَکَانُوا يَعْتَدُونَ‌( ۱۱۲ )

ان پر مسکنت کی مار رہے گی. یہ اس لئے ہے کہ یہ آیات الٰہی کا انکار کرتے تھے اور ناحق انبیائ کو قتل کرتے تھے. یہ اس لئے کہ یہ نافرمان تھے اور زیادتیاں کیا کرتے تھے

لَيْسُوا سَوَاءً مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ أُمَّةٌ قَائِمَةٌ يَتْلُونَ آيَاتِ اللَّهِ آنَاءَ اللَّيْلِ وَ هُمْ يَسْجُدُونَ‌( ۱۱۳ ) يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ

(۱۱۳) یہ لوگ بھی سب ایک جیسے نہیں ہیں .اہلِ کتاب ہی میں وہ جماعت بھی ہے جو دین پر قائم ہے راتوں کو آیات الٰہی کی تلاوت کرتی ہے اور سجدہ کرتی ہے (۱۱۴) یہ اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتے ہیں

الْيَوْمِ الْآخِرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَأُولٰئِکَ مِنَ الصَّالِحِينَ‌( ۱۱۴ )

. نیکیوں کا حکم دیتے ہیں برائیوں سے روکتے ہیں اور نیکیوں کی طرف سبقت کرتے ہیں اور یہی لوگ صالحین اور نیک کرداروں میں ہیں

وَ مَا يَفْعَلُوا مِنْ خَيْرٍ فَلَنْ يُکْفَرُوهُ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ بِالْمُتَّقِينَ‌( ۱۱۵ )

(۱۱۵) یہ جو بھی خیر کریں گے اس کا انکار نہ کیا جائے گا اور اللہ متّقین کے اعمال سے خوب باخبر ہے

۶۵

إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا لَنْ تُغْنِيَ عَنْهُمْ أَمْوَالُهُمْ وَلاَ أَوْلاَدُهُمْ مِنَ اللَّهِ شَيْئاً وَأُولٰئِکَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۱۱۶ )

(۱۱۶) جن لوگوں نے کفر اختیار کیا ان کے مال و اولاد کچھ کام نہ آئیں گے اور یہ حقیقی جہّنمی ہیں اور وہیں ہمیشہ رہنے والے ہیں

مَثَلُ مَا يُنْفِقُونَ فِي هٰذِهِ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا کَمَثَلِ رِيحٍ فِيهَا صِرٌّ أَصَابَتْ حَرْثَ قَوْمٍ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ فَأَهْلَکَتْهُ وَ مَا

(۱۱۷) یہ لوگ زندگانی دنیا میں جو کچھ خرچ کرتے ہیں اس کی مثال اس ہوا کی ہے جس میں بہت پالا ہو اور وہ اس قوم کے کھیتوں پر گر پڑے جنہوں نے اپنے اوپر

ظَلَمَهُمُ اللَّهُ وَ لٰکِنْ أَنْفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ‌( ۱۱۷ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَّخِذُوا بِطَانَةً مِنْ دُونِکُمْ لاَ يَأْلُونَکُمْ

ظلم کیا ہے اور اسے تباہ کردے اور یہ ظلم ان پر خدا نے نہیں کیا ہے بلکہ یہ خود اپنے اوپر ظلم کرتے ہیں (۱۱۸) اے ایمان والو خبردار غیروں کو اپنا راز دار نہ بنانا یہ تمہیں نقصان پہنچانے میں کوئی کوتاہی نہ کریں گے

خَبَالاً وَدُّوا مَا عَنِتُّمْ قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَاءُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ وَ مَا تُخْفِي صُدُورُهُمْ أَکْبَرُ قَدْ بَيَّنَّا لَکُمُ الْآيَاتِ إِنْ کُنْتُمْ

- یہ صرف تمہاری مشقت و مصیبت کے خواہش مند ہیں- ان کی عداوت زبان سے بھی ظاہر ہے اور جو دل میں چھپا رکھا ہے وہ تو بہت زیادہ ہے. ہم نے تمہارے لئے نشانیوں کو واضح کرکے بیان کردیا ہے

تَعْقِلُونَ‌( ۱۱۸ ) هَا أَنْتُمْ أُولاَءِ تُحِبُّونَهُمْ وَ لاَ يُحِبُّونَکُمْ وَ تُؤْمِنُونَ بِالْکِتَابِ کُلِّهِ وَ إِذَا لَقُوکُمْ قَالُوا آمَنَّا وَ إِذَا

اگر تم صاحبانِ عقل ہو (۱۱۹) خبردار... تم ان سے دوستی کرتے ہو اور یہ تم سے دوستی نہیں کرتے ہیں- تم تمام کتابوں پر ایمان رکھتے ہو اور یہ جب تم سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے اور جب

خَلَوْا عَضُّوا عَلَيْکُمُ الْأَنَامِلَ مِنَ الْغَيْظِ قُلْ مُوتُوا بِغَيْظِکُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ( ۱۱۹ ) إِنْ تَمْسَسْکُمْ

اکیلے ہوتے ہیں تو غّصہ سے انگلیاں کاٹتے ہیں- پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ تم اسی غّصہ میں مرجاؤ. خدا سب کے دل کے حالات سے خوب باخبر ہے (۱۲۰) تمہیں ذرا بھی نیکی ملے

حَسَنَةٌ تَسُؤْهُمْ وَ إِنْ تُصِبْکُمْ سَيِّئَةٌ يَفْرَحُوا بِهَا وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا لاَ يَضُرُّکُمْ کَيْدُهُمْ شَيْئاً إِنَّ اللَّهَ بِمَا يَعْمَلُونَ

تو انہیں برا لگے گا اور تمہیں تکلیف پہنچ جائے گی تو خوش ہوں گے اور اگر تم صبر کرو اور تقوٰی اختیار کرو تو ان کے مکر سے کوئی نقصان نہ ہوگا خدا ان کے

مُحِيطٌ( ۱۲۰ ) وَ إِذْ غَدَوْتَ مِنْ أَهْلِکَ تُبَوِّئُ الْمُؤْمِنِينَ مَقَاعِدَ لِلْقِتَالِ وَ اللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ‌( ۱۲۱ )

اعمال کا احاطہ کئے ہوئے ہے (۱۲۱) اس وقت کو یاد کرو جب تم صبح سویرے گھر سے نکل پڑے اور مومنین کو جنگ کی پوزیشن بتارہے تھے اور خدا سب کچھ سننے والا اور جاننے والا ہے

۶۶

إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْکُمْ أَنْ تَفْشَلاَ وَ اللَّهُ وَلِيُّهُمَا وَ عَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُونَ‌( ۱۲۲ ) وَ لَقَدْ نَصَرَکُمُ اللَّهُ

(۱۲۲) اس وقت جب تم میں سے دو گروہوں نےصَستی کا مظاہرہ کرنا چاہا لیکن بچ گئے کہ اللہ ان کا سرپرست تھا اور اسی پر ایمان والوں کو بھروسہ کرنا چاہئے (۱۲۳) اور اللہ نے بدر میں تمہاری مدد

بِبَدْرٍ وَ أَنْتُمْ أَذِلَّةٌ فَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ‌( ۱۲۳ ) إِذْ تَقُولُ لِلْمُؤْمِنِينَ أَ لَنْ يَکْفِيَکُمْ أَنْ يُمِدَّکُمْ رَبُّکُمْ بِثَلاَثَةِ

کی ہے جب کہ تم کمزور تھے لہذا اللہ سے ڈرو شاید تم شکر گزار بن جاؤ (۱۲۴) اس وقت جب آپ مومنین سے کہہ رہے تھے کہ کیا یہ تمہارے لئے کافی نہیں ہے کہ خدا تین

آلاَفٍ مِنَ الْمَلاَئِکَةِ مُنْزَلِينَ‌( ۱۲۴ ) بَلَى إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا وَ يَأْتُوکُمْ مِنْ فَوْرِهِمْ هٰذَا يُمْدِدْکُمْ رَبُّکُمْ بِخَمْسَةِ

ہزار فرشتوں کو نازل کرکے تمہاری مدد کرے (۱۲۵) یقینا اگر تم صبر کرو گے اور تقوٰی اختیار کرو گے اور دشمن فی الفور تم تک آجائیں گے تو خدا پانچ

آلاَفٍ مِنَ الْمَلاَئِکَةِ مُسَوِّمِينَ‌( ۱۲۵ ) وَ مَا جَعَلَهُ اللَّهُ إِلاَّ بُشْرَى لَکُمْ وَ لِتَطْمَئِنَّ قُلُوبُکُمْ بِهِ وَ مَا النَّصْرُ إِلاَّ

ہزار فرشتوں سے تمہاری مدد کرے گا جن پر بہادری کے نشان لگے ہوں گے (۱۲۶) اور اس امداد کو خدانے صرف تمہارے لئے بشارت اور اطمینانِ قلب کا سامان قرار دیا ہے ورنہ مدد

مِنْ عِنْدِ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَکِيمِ‌( ۱۲۶ ) لِيَقْطَعَ طَرَفاً مِنَ الَّذِينَ کَفَرُوا أَوْ يَکْبِتَهُمْ فَيَنْقَلِبُوا خَائِبِينَ‌( ۱۲۷ ) لَيْسَ

تو ہمیشہ صرف خدائے عزیز و حکیم ہی کی طرف سے ہوتی ہے (۱۲۷) تاکہ کفار کے ایک حصّہ کو کاٹ دے یا ان کو ذلیل کردے کہ وہ رسوا ہوکر پلٹ جائیں (۱۲۸) ان

لَکَ مِنَ الْأَمْرِ شَيْ‌ءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ‌( ۱۲۸ ) وَ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي

معاملات میں آپ کا کوئی حصہّ نہیں ہے .چاہے خدا توبہ قبول کرے یا عذاب کرے. یہ سب بہرحال ظالم ہیں (۱۲۹) اور اللہ ہی کے لئے زمین و آسمان کی

الْأَرْضِ يَغْفِرُ لِمَنْ يَشَاءُ وَ يُعَذِّبُ مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱۲۹ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَأْکُلُوا الرِّبَا

کل کائنات ہے وہ جس کو چاہتا ہے بخش دیتا ہے اور جس پر چاہتا ہے عذاب کرتا ہے وہ غفور بھی ہے اور رحیم بھی ہے (۱۳۰) اے ایمان والو یہ دوگنا چوگنا سود نہ کھاؤ

أَضْعَافاً مُضَاعَفَةً وَ اتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُونَ‌( ۱۳۰ ) وَ اتَّقُوا النَّارَ الَّتِي أُعِدَّتْ لِلْکَافِرِينَ‌( ۱۳۱ ) وَ أَطِيعُوا اللَّهَ

اور ا للہ سے ڈرو کہ شاید نجات پاجاؤ (۱۳۱) اور اس آگ سے بچو جو کافروں کے واسطے مہیا کی گئی ہے (۱۳۲) اور اللہ و رسول کی اطاعت کرو کہ

وَ الرَّسُولَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ‌( ۱۳۲ )

شاید رحم کے قابل ہوجاؤ

۶۷

وَ سَارِعُوا إِلَى مَغْفِرَةٍ مِنْ رَبِّکُمْ وَ جَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَ الْأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ‌( ۱۳۳ ) الَّذِينَ يُنْفِقُونَ فِي

(۱۳۳) اور اپنے پروردگار کی مغفرت اور اس جنّت کی طرف سبقت کرو جس کی وسعت زمین و آسمان کے برابر ہے اور اسے ان صاحبان تقوٰی کے لئے مہیاّ کیا گیا ہے (۱۳۴) جو

السَّرَّاءِ وَ الضَّرَّاءِ وَ الْکَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَ الْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ وَ اللَّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ‌( ۱۳۴ ) وَ الَّذِينَ إِذَا فَعَلُوا

راحت اور سختی ہر حال میں انفاق کرتے ہیں اور غصّہ کو پی جاتے ہیں اور لوگوں کو معاف کرنے والے ہیں اور خدا احسان کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے

(۱۳۵) وہ لوگ وہ ہیں کہ

فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ ذَکَرُوا اللَّهَ فَاسْتَغْفَرُوا لِذُنُوبِهِمْ وَ مَنْ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ اللَّهُ وَ لَمْ يُصِرُّوا عَلَى مَا فَعَلُوا

جب کوئی نمایاں گناہ کرتے ہیں یا اپنے نفس پر ظلم کرتے ہیں تو خدا کو یاد کرکے اپنے گناہوں پر استغفار کرتے ہیں اور خدا کے علاوہ کون گناہوں کا معاف کرنے والا ہے اور وہ اپنے کئے پر

وَ هُمْ يَعْلَمُونَ‌( ۱۳۵ ) أُولٰئِکَ جَزَاؤُهُمْ مَغْفِرَةٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَ نِعْمَ

جان بوجھ کر اصرار نہیں کرتے (۱۳۶) یہی وہ ہیں جن کی جزا مغفرت ہے اور وہ جنّت ہے جس کے نیچے نہریں جاری ہیں .وہ اسی میں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور عمل کرنے کی

أَجْرُ الْعَامِلِينَ‌( ۱۳۶ ) قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِکُمْ سُنَنٌ فَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَانْظُروا کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الْمُکَذِّبِينَ‌( ۱۳۷ )

یہ جزا بہترین جزا ہے (۱۳۷) تم سے پہلے مثالیں گزر چکی ہیں اب تم زمین میں سیر کرو اور دیکھو کہ جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوتا ہے

هٰذَا بَيَانٌ لِلنَّاسِ وَهُدًى وَمَوْعِظَةٌ لِلْمُتَّقِينَ‌( ۱۳۸ ) وَلاَ تَهِنُوا وَلاَ تَحْزَنُوا وَ أَنْتُمُ الْأَعْلَوْنَ إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۱۳۹ )

(۱۳۸) یہ عام انسانوں کے لئے ایک بیان حقائق ہے اور صاحبانِ تقویٰ کے لئے ہدایت اور نصیحت ہے (۱۳۹) خبردار سستی نہ کرنا. مصائب پر محزون نہ ہونا اگر تم صاحب ایمان ہو تو سر بلندی تمہارے ہی لئے ہے

إِنْ يَمْسَسْکُمْ قَرْحٌ فَقَدْ مَسَّ الْقَوْمَ قَرْحٌ مِثْلُهُ وَ تِلْکَ الْأَيَّامُ نُدَاوِلُهَا بَيْنَ النَّاسِ وَ لِيَعْلَمَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَ يَتَّخِذَ

(۱۴۰) اگر تمہیں کوئی تکلیف چھولیتی ہے تو قوم کو بھی اس سے پہلے ایسی ہی تکلیف ہوچکی ہے اور ہم تو زمانے کو لوگوں کے درمیان الٹتے پلٹتے رہتے ہیں تاکہ خدا صاحبانِ ایمان کو دیکھ لے اور

مِنْکُمْ شُهَدَاءَ وَ اللَّهُ لاَ يُحِبُّ الظَّالِمِينَ‌( ۱۴۰ )

تم میں سے بعض کو شہدائ قرار دے اور وہ ظالمین کو دوست نہیں رکھتا ہے

۶۸

وَ لِيُمَحِّصَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَ يَمْحَقَ الْکَافِرِينَ‌( ۱۴۱ ) أَمْ حَسِبْتُمْ أَنْ تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَ لَمَّا يَعْلَمِ اللَّهُ الَّذِينَ

(۱۴۱) اور خدا صاحبان ایمان کو چھانٹ کر الگ کرنا چاہتا تھا اور کافروں کو مٹا دینا چاہتا تھا (۱۴۲) کیا تمہارا یہ خیال ہے کہ تم جنّت میں یوں ہی داخل ہوجاؤ گے جب کہ خدا نے تم میں سے

جَاهَدُوا مِنْکُمْ وَ يَعْلَمَ الصَّابِرِينَ‌( ۱۴۲ ) وَ لَقَدْ کُنْتُمْ تَمَنَّوْنَ الْمَوْتَ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَلْقَوْهُ فَقَدْ رَأَيْتُمُوهُ وَ أَنْتُمْ

جہاد کرنے والوں اور صبر کرنے والوں کو بھی نہیں جانا ہے (۱۴۳) تم موت کی ملاقات سے پہلے اس کی بہت تمنّا کیا کرتے تھے اور جیسے ہی اسے دیکھا

تَنْظُرُونَ‌( ۱۴۳ ) وَ مَا مُحَمَّدٌ إِلاَّ رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ أَ فَإِنْ مَاتَ أَوْ قُتِلَ انْقَلَبْتُمْ عَلَى أَعْقَابِکُمْ وَ

دیکھتے ہی رہ گئے (۱۴۴) اور محمد تو صرف ایک رسول ہیں جن سے پہلے بہت سے رسول گزر چکے ہیں کیااگر وہ مر جائیں یا قتل ہو جائیں تو تم اُلٹے پیروں پلٹ جاؤ گے تو

مَنْ يَنْقَلِبْ عَلَى عَقِبَيْهِ فَلَنْ يَضُرَّ اللَّهَ شَيْئاً وَ سَيَجْزِي اللَّهُ الشَّاکِرِينَ‌( ۱۴۴ ) وَ مَا کَانَ لِنَفْسٍ أَنْ تَمُوتَ إِلاَّ

جو بھی ایسا کرے گا وہ خدا کا کوئی نقصان نہیں کرے گا اور خدا تو عنقریب شکر گزاروں کو ان کی جزا دے گا (۱۴۵) کوئی نفس بھی اسُنِ پروردگار کے بغیر نہیں مرسکتا ہے سب کی

بِإِذْنِ اللَّهِ کِتَاباً مُؤَجَّلاً وَ مَنْ يُرِدْ ثَوَابَ الدُّنْيَا نُؤْتِهِ مِنْهَا وَ مَنْ يُرِدْ ثَوَابَ الْآخِرَةِ نُؤْتِهِ مِنْهَا وَ سَنَجْزِي

ایک اجل اور مدّت معین ہے اور جو دنیا ہی میں بدلہ چاہے گا ہم اسے وہ دیں گے اور جو آخرت کا ثواب چاہے گا ہم اسے اس میں سے عطا کردیں گے اور ہم عنقریب

الشَّاکِرِينَ‌( ۱۴۵ ) وَ کَأَيِّنْ مِنْ نَبِيٍّ قَاتَلَ مَعَهُ رِبِّيُّونَ کَثِيرٌ فَمَا وَهَنُوا لِمَا أَصَابَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَ مَا ضَعُفُوا وَ

شکر گزاروں کو جزا دیں گے (۱۴۶) اور بہت سے ایسے نبی گزر چکے ہیں جن کے ساتھ بہت سے اللہ والوں نے اس شان سے جہاد کیا ہے کہ راہ خدا میں پڑنے والی مصیبتوں سے نہ کمزور ہوئے

مَا اسْتَکَانُوا وَ اللَّهُ يُحِبُّ الصَّابِرِينَ‌( ۱۴۶ ) وَ مَا کَانَ قَوْلَهُمْ إِلاَّ أَنْ قَالُوا رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَ إِسْرَافَنَا فِي

اور نہ بزدلی کا اظہار کیا اور نہ دشمن کے سامنے ذلّت کا مظاہرہ کیا اور اللہ صبر کرنے والوں ہی کو دوست رکھتا ہے (۱۴۷) ان کا قول صرف یہی تھا کہ خدایا ہمارے گناہوں کو بخش دے- ہمارے امور میں زیادتیوں کو معاف فرما

أَمْرِنَا وَ ثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وَ انْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْکَافِرِينَ‌( ۱۴۷ ) فَآتَاهُمُ اللَّهُ ثَوَابَ الدُّنْيَا وَ حُسْنَ ثَوَابِ الْآخِرَةِ وَ

ہمارے قدموں کو ثبات عطا فرما اور کافروں کے مقابلہ میں ہماری مدد فرما (۱۴۸) تو خدا نے انہیں معاوضہ بھی دیا اور آخرت کا بہترین ثواب بھی دیا اور

اللَّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ‌( ۱۴۸ )

اللہ نیک عمل کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے

۶۹

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تُطِيعُوا الَّذِينَ کَفَرُوا يَرُدُّوکُمْ عَلَى أَعْقَابِکُمْ فَتَنْقَلِبُوا خَاسِرِينَ‌( ۱۴۹ ) بَلِ اللَّهُ مَوْلاَکُمْ وَ

(۱۴۹) ایمان والو اگر تم کفر اختیار کرنے والوں کی اطاعت کرلو گے تو یہ تمہیں اُلٹے پاؤںپلٹا لے جائیں گے اور پھر تم ہی اُلٹے خسارہ والوں میں ہوجاؤ گے (۱۵۰) بلکہ خدا تمہارا سرپرست ہے

هُوَ خَيْرُ النَّاصِرِينَ‌( ۱۵۰ ) سَنُلْقِي فِي قُلُوبِ الَّذِينَ کَفَرُوا الرُّعْبَ بِمَا أَشْرَکُوا بِاللَّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَاناً وَ

اور و ہ بہترین مدد کرنے والا ہے (۱۵۱) ہم عنقریب کافروں کے دلوں میں تمہارا رعب ڈال دیں گے کہ انہوں نے اس کو خدا کا شریک بنایا ہے جس کے بارے میں خدا نے کوئی دلیل نازل نہیں کی ہے

مَأْوَاهُمُ النَّارُ وَ بِئْسَ مَثْوَى الظَّالِمِينَ‌( ۱۵۱ ) وَ لَقَدْ صَدَقَکُمُ اللَّهُ وَعْدَهُ إِذْ تَحُسُّونَهُمْ بِإِذْنِهِ حَتَّى إِذَا فَشِلْتُمْ وَ

اور ان کا انجام جہّنم ہوگا اور وہ ظالمین کا بدترین ٹھکانہ ہے (۱۵۲) خدا نے اپنا وعدہ اس وقت پورا کردیا جب تم اس کے حکم سے کفاّر کو قتل کررہے تھے یہاں تک کہ تم نے کمزوری کا مظاہرہ کیا اور

تَنَازَعْتُمْ فِي الْأَمْرِ وَ عَصَيْتُمْ مِنْ بَعْدِ مَا أَرَاکُمْ مَا تُحِبُّونَ مِنْکُمْ مَنْ يُرِيدُ الدُّنْيَا وَ مِنْکُمْ مَنْ يُرِيدُ الْآخِرَةَ ثُمَّ

آپس میں جھگڑا کرنے لگے اور اس وقت خدا کی نافرمانی کی جب اس نے تمہاری محبوب شے کو دکھلا دیا تھا تم میں کچھ دنیا کے طلب گار تھے اور کچھ آخرت کے-

صَرَفَکُمْ عَنْهُمْ لِيَبْتَلِيَکُمْ وَ لَقَدْ عَفَا عَنْکُمْ وَ اللَّهُ ذُو فَضْلٍ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ‌( ۱۵۲ ) إِذْ تُصْعِدُونَ وَ لاَ تَلْوُونَ

اس کے بعد تم کو ان کفاّر کی طرف سے پھیر دیا تاکہ تمہارا امتحان لیا جائے اور پھر اس نے تمہیں معاف بھی کردیا کہ وہ صاحبانِ ایمان پر بڑا فضل و کرم کرنے والا ہے (۱۵۳) اس وقت کو یاد کرو جب تم بلندی پر جارہے تھے اور مڑ کر

عَلَى أَحَدٍ وَ الرَّسُولُ يَدْعُوکُمْ فِي أُخْرَاکُمْ فَأَثَابَکُمْ غَمّاً بِغَمٍّ لِکَيْلاَ تَحْزَنُوا عَلَى مَا فَاتَکُمْ وَ لاَ مَا أَصَابَکُمْ وَ اللَّهُ

کسی کو دیکھتے بھی نہ تھے جب کہ رسول پیچھے کھڑے تمہیں آواز دے رہے تھے جس کے نتیجہ میں خدا نے تمہیں غم کے بدلے غم دیا تاکہ نہ اس پر رنجیدہ ہو جو چیز ہاتھ سے نکل گئی اور نہ اس مصیبت پر جو نازل ہوگئی ہے

خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ‌( ۱۵۳ )

اور اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے

۷۰

ثُمَّ أَنْزَلَ عَلَيْکُمْ مِنْ بَعْدِ الْغَمِّ أَمَنَةً نُعَاساً يَغْشَى طَائِفَةً مِنْکُمْ وَ طَائِفَةٌ قَدْ أَهَمَّتْهُمْ أَنْفُسُهُمْ يَظُنُّونَ بِاللَّهِ غَيْرَ

(۱۵۴) اس کے بعد خدا نے ایک گروہ پرپُر سکون نیند طاری کردی اور ایک کو نیند بھی نہ آئی کہ اسے صرف اپنی جان کی فکر تھی اور ان کے ذہن میں خلاف

الْحَقِّ ظَنَّ الْجَاهِلِيَّةِ يَقُولُونَ هَلْ لَنَا مِنَ الْأَمْرِ مِنْ شَيْ‌ءٍ قُلْ إِنَّ الْأَمْرَ کُلَّهُ لِلَّهِ يُخْفُونَ فِي أَنْفُسِهِمْ مَا لاَ يُبْدُونَ

حق جاہلیت جیسے خیالات تھے اور وہ یہ کہہ رہے تھے کہ جنگ کے معاملات میں ہمارا کیا اختیار ہے پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ اختیار صرف خدا کا ہے- یہ اپنے دل میں وہ باتیں چھپائے ہوئے ہیں

لَکَ يَقُولُونَ لَوْ کَانَ لَنَا مِنَ الْأَمْرِ شَيْ‌ءٌ مَا قُتِلْنَا هَاهُنَا قُلْ لَوْ کُنْتُمْ فِي بُيُوتِکُمْ لَبَرَزَ الَّذِينَ کُتِبَ عَلَيْهِمُ الْقَتْلُ

جن کا آپ سے اظہار نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ اگر اختیار ہمارے ہاتھ میں ہوتا تو ہم یہاں نہ مارے جاتے تو آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم گھروں میں بھی رہ جاتے تو جن کے لئے شہادت لکھ دی گئی ہے

إِلَى مَضَاجِعِهِمْ وَ لِيَبْتَلِيَ اللَّهُ مَا فِي صُدُورِکُمْ وَ لِيُمَحِّصَ مَا فِي قُلُوبِکُمْ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ( ۱۵۴ )

وہ اپنے مقتل تک بہرحال جاتے اور خدا تمہارے دلوں کے حال کو آزمانا چاہتا ہے اور تمہارے ضمیر کی حقیقت کو واضح کرنا چاہتا ہے اور وہ خود ہر دل کا حال جانتا ہے

إِنَّ الَّذِينَ تَوَلَّوْا مِنْکُمْ يَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعَانِ إِنَّمَا اسْتَزَلَّهُمُ الشَّيْطَانُ بِبَعْضِ مَا کَسَبُوا وَ لَقَدْ عَفَا اللَّهُ عَنْهُمْ إِنَّ اللَّهَ

(۱۵۵) جن لوگوں نے دونوں لشکروں کے ٹکراؤ کے دن پیٹھ پھیرلی یہ وہی ہیں جنہیں شیطان نے ان کے کئے دھرے کی بنائ پر بہکا دیاہے اور خدا نے ان کو معاف کردیا کہ

غَفُورٌ حَلِيمٌ‌( ۱۵۵ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَکُونُوا کَالَّذِينَ کَفَرُوا وَ قَالُوا لِإِخْوَانِهِمْ إِذَا ضَرَبُوا فِي الْأَرْضِ أَوْ

وہ غفور اور حلیم ہے (۱۵۶) اے ایمان والوں خبردار کافروں جیسے نہ ہوجاؤ جنہوں نے اپنے ساتھیوں کے سفر یا جنگ میں مرنے پر یہ کہنا شروع کردیا

کَانُوا غُزًّى لَوْ کَانُوا عِنْدَنَا مَا مَاتُوا وَ مَا قُتِلُوا لِيَجْعَلَ اللَّهُ ذٰلِکَ حَسْرَةً فِي قُلُوبِهِمْ وَ اللَّهُ يُحْيِي وَ يُمِيتُ وَ اللَّهُ

کہ وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مرتے اور نہ قتل کئے جاتے.. خدا تمہاری علیحدگی ہی کو ان کے لئے باعجُ مسرّت قرار دینا چاہتا ہے کہ موت و حیات اسی کے اختیار میں ہے اور

بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ( ۱۵۶ ) وَ لَئِنْ قُتِلْتُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ مُتُّمْ لَمَغْفِرَةٌ مِنَ اللَّهِ وَ رَحْمَةٌ خَيْرٌ مِمَّا يَجْمَعُونَ‌( ۱۵۷ )

وہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے (۱۵۷) اگر تم راہ خدا میں مرگئے یا قتل ہوگئے تو خدا کی طرف سے مغفرت اور رحمت ان چیزوں سے کہیں زیادہ بہتر ہے جنہیں یہ جمع کررہے ہیں

۷۱

وَ لَئِنْ مُتُّمْ أَوْ قُتِلْتُمْ لَإِلَى اللَّهِ تُحْشَرُونَ‌( ۱۵۸ ) فَبِمَا رَحْمَةٍ مِنَ اللَّهِ لِنْتَ لَهُمْ وَ لَوْ کُنْتَ فَظّاً غَلِيظَ الْقَلْبِ

(۱۵۸) اور تم اپنی موت سے مرو یا قتل ہوجاؤ سب اللہ ہی کی بارگاہ میں حاضر کئے جاؤ گے (۱۵۹) پیغمبر یہ اللہ کی مہربانی ہے کہ تم ان لوگوں کے لئے نرم ہو ورنہ اگر تم بدمزاج اور سخت دل ہوتے تو

لاَنْفَضُّوا مِنْ حَوْلِکَ فَاعْفُ عَنْهُمْ وَ اسْتَغْفِرْ لَهُمْ وَ شَاوِرْهُمْ فِي الْأَمْرِ فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَکَّلْ عَلَى اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ

یہ تمہارے پاس سے بھاگ کھڑے ہوتے لہذا اب انہیں معاف کردو- ان کے لئے استغفار کرو اور ان سے امر جنگ میں مشورہ کرو اور جب ارادہ کرلو تو اللہ پر بھروسہ کرو کہ وہ

يُحِبُّ الْمُتَوَکِّلِينَ‌( ۱۵۹ ) إِنْ يَنْصُرْکُمُ اللَّهُ فَلاَ غَالِبَ لَکُمْ وَ إِنْ يَخْذُلْکُمْ فَمَنْ ذَا الَّذِي يَنْصُرُکُمْ مِنْ بَعْدِهِ وَ

بھروسہ کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے (۱۶۰) اللہ تمہاری مدد کرے گا تو کوئی تم پر غالب نہیں آسکتا اور وہ تمہیں چھوڑ دے گا تو اس کے بعد کون مدد کرے گا اور

عَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُونَ‌( ۱۶۰ ) وَ مَا کَانَ لِنَبِيٍّ أَنْ يَغُلَّ وَ مَنْ يَغْلُلْ يَأْتِ بِمَا غَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ثُمَّ تُوَفَّى کُلُّ

صاحبانِ ایمان تو اللہ ہی پر بھروسہ کرتے ہیں (۱۶۱) کسی نبی کے لئے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ خیانت کرے اور جو خیانت کرے گا وہ روزِ قیامت خیانت کے مال سمیت حاضر ہوگا اس کے بعد ہر نفس کو اس کے کئے کا پورا پورا

نَفْسٍ مَا کَسَبَتْ وَ هُمْ لاَ يُظْلَمُونَ‌( ۱۶۱ ) أَ فَمَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَ اللَّهِ کَمَنْ بَاءَ بِسَخَطٍ مِنَ اللَّهِ وَ مَأْوَاهُ جَهَنَّمُ وَ

بدلہ دیا جائے گا اور کسی پر کوئی ظلم نہیں کیاجائے گا (۱۶۲) کیا رضائے الٰہی کا اتباع کرنے والا اس کے جیسا ہوگا جو غضب الٰہی میں گرفتار ہو کہ اس کا انجام جہّنم ہے اور

بِئْسَ الْمَصِيرُ( ۱۶۲ ) هُمْ دَرَجَاتٌ عِنْدَ اللَّهِ وَ اللَّهُ بَصِيرٌ بِمَا يَعْمَلُونَ‌( ۱۶۳ ) لَقَدْ مَنَّ اللَّهُ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ إِذْ

وہ بدترین منزل ہے (۱۶۳) سب کے پیش پروردگار درجات ہیں اور خدا سب کے اعمال سے باخبر ہے (۱۶۴) یقنیا خدا نے صاحبانِ ایمان پر احسان کیا ہے کہ

بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولاً مِنْ أَنْفُسِهِمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَ يُزَکِّيهِمْ وَ يُعَلِّمُهُمُ الْکِتَابَ وَ الْحِکْمَةَ وَ إِنْ کَانُوا مِنْ قَبْلُ

ان کے درمیان ان ہی میں سے ایک رسول بھیجا ہے جو ان پر آیات الٰہیٰہ کی تلاوت کرتا ہے انہیں پاکیزہ بناتا ہے اور کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے اگرچہ یہ لوگ پہلے سے

لَفِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۱۶۴ ) أَ وَ لَمَّا أَصَابَتْکُمْ مُصِيبَةٌ قَدْ أَصَبْتُمْ مِثْلَيْهَا قُلْتُمْ أَنَّى هٰذَا قُلْ هُوَ مِنْ عِنْدِ أَنْفُسِکُمْ

بڑی کھلی گمراہی میں مبتلا تھے (۱۶۵) کیا جب تم پر وہ مصیبت پڑی جس کی دوگنی تم کفّارپر ڈال چکے تھے تو تم نے یہ کہنا شروع کردیا کہ یہ کیسے ہوگیا تو پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ یہ سب خود تمہاری طرف سے ہے

إِنَّ اللَّهَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۱۶۵ )

اور اللہ ہر شے پر قادر ہے

۷۲

وَ مَا أَصَابَکُمْ يَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعَانِ فَبِإِذْنِ اللَّهِ وَ لِيَعْلَمَ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۱۶۶ ) وَ لِيَعْلَمَ الَّذِينَ نَافَقُوا وَ قِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْا

(۱۶۶) اورجو کچھ بھی اسلام و کفر کے لشکر کے مقابلہ کے دن تم لوگوں کو تکلیف پہنچی ہے وہ خدا کے علم میں ہے اور اسی لئے کہ وہ مومنین کو جاننا چاہتا تھا (۱۶۷) اور منافقین کو بھی دیکھنا چاہتا تھا .ان منافقین سے کہا گیا کہ آؤ

قَاتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوِ ادْفَعُوا قَالُوا لَوْ نَعْلَمُ قِتَالاً لاَتَّبَعْنَاکُمْ هُمْ لِلْکُفْرِ يَوْمَئِذٍ أَقْرَبُ مِنْهُمْ لِلْإِيمَانِ يَقُولُونَ

راہ خدا میں جہاد کرو یا اپنے نفس سے دفاع کرو تو انہوں نے کہا کہ ہم کو معلوم ہوتا کہ واقعی جنگ ہوگی تو تمہارے ساتھ ضرور آتے.. یہ ایمان کی نسبت کفر سے زیادہ قریب تر ہیں اور زبان سے وہ کہتے ہیں

بِأَفْوَاهِهِمْ مَا لَيْسَ فِي قُلُوبِهِمْ وَ اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا يَکْتُمُونَ‌( ۱۶۷ ) الَّذِينَ قَالُوا لِإِخْوَانِهِمْ وَ قَعَدُوا لَوْ أَطَاعُونَا مَا

جو دل میں نہیں ہوتا اور اللہ ان کے پوشیدہ امور سے باخبر ہے (۱۶۸) یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے مقتول بھائیوں کے بارے میں یہ کہنا شروع کردیا کہ وہ ہماری اطاعت کرتے

قُتِلُوا قُلْ فَادْرَءُوا عَنْ أَنْفُسِکُمُ الْمَوْتَ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۱۶۸ ) وَ لاَ تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتاً

تو ہرگز قتل نہ ہوتے تو پیغمبر ان سے کہہ دیجئے کہ اگر اپنے دعوٰی میں سچےّ ہو تو اب اپنی ہی موت کو ٹال دو (۱۶۹) اور خبردار راہ خدا میں قتل ہونے والوں کو مردہ خیال نہ کرنا

بَلْ أَحْيَاءٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ‌( ۱۶۹ ) فَرِحِينَ بِمَا آتَاهُمُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ وَ يَسْتَبْشِرُونَ بِالَّذِينَ لَمْ يَلْحَقُوا بِهِمْ مِنْ

وہ زندہ ہیں اور اپنے پروردگار کے یہاں رزق پارہے ہیں (۱۷۰) خدا کی طرف سے ملنے والے فضل و کرم سے خوش ہیں اور جو ابھی تک ان سے ملحق نہیں ہوسکے ہیں ان کے بارے میں

خَلْفِهِمْ أَلاَّ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَ لاَ هُمْ يَحْزَنُونَ‌( ۱۷۰ ) يَسْتَبْشِرُونَ بِنِعْمَةٍ مِنَ اللَّهِ وَ فَضْلٍ وَ أَنَّ اللَّهَ لاَ يُضِيعُ أَجْرَ

یہ خوش خبری رکھتے ہیں کہ ان کے واسطے بھی نہ کوئی خوف ہے اور نہ حزن (۱۷۱) وہ اپنے پروردگار کی نعمت, اس کے فضل اور اس کے وعدہ سے خوش ہیں کہ وہ صاحبانِ ایمان کے اجر کو ضائع

الْمُؤْمِنِينَ‌( ۱۷۱ ) الَّذِينَ اسْتَجَابُوا لِلَّهِ وَ الرَّسُولِ مِنْ بَعْدِ مَا أَصَابَهُمُ الْقَرْحُ لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا مِنْهُمْ وَ اتَّقَوْا أَجْرٌ

نہیں کرتا (۱۷۲) یہ صاحبانِ ایمان ہیں جنہوں نے زخمی ہونے کے بعد بھی خدا اور رسول کی دعوت پر لبیک کہی- ان کے نیک کردار اور متقی افراد کے لئے نہایت درجہ اجر

عَظِيمٌ‌( ۱۷۲ ) الَّذِينَ قَالَ لَهُمُ النَّاسُ إِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوا لَکُمْ فَاخْشَوْهُمْ فَزَادَهُمْ إِيمَاناً وَ قَالُوا حَسْبُنَا اللَّهُ وَ

عظیم ہے (۱۷۳) یہ وہ ایمان والے ہیں کہ جب ان سے بعض لوگوں نے کہاکہ لوگو ں نے تمہارے لئے عظےم لشکر جمع کرلیا ہے لہذا ان سے ڈرو تو ان کے ایمان میں اور اضافہ ہوگیا اور انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے خدا کافی ہے اور

نِعْمَ الْوَکِيلُ‌( ۱۷۳ )

وہی ہمارا ذمہ دار ہے

۷۳

فَانْقَلَبُوا بِنِعْمَةٍ مِنَ اللَّهِ وَ فَضْلٍ لَمْ يَمْسَسْهُمْ سُوءٌ وَ اتَّبَعُوا رِضْوَانَ اللَّهِ وَ اللَّهُ ذُو فَضْلٍ عَظِيمٍ‌( ۱۷۴ ) إِنَّمَا ذٰلِکُمُ

(۱۷۴) پس یہ مجاہدین خدا کے فضل و کرم سے یوں پلٹ آئے کہ انہیں کوئی تکلیف نہیں پہنچی اور انہوں نے رضائے الٰہی کا اتباع کیااور اللہ صاحبِ فضلِ عظیم ہے (۱۷۵) یہ شیطان صرف

الشَّيْطَانُ يُخَوِّفُ أَوْلِيَاءَهُ فَلاَ تَخَافُوهُمْ وَ خَافُونِ إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۱۷۵ ) وَ لاَ يَحْزُنْکَ الَّذِينَ يُسَارِعُونَ فِي

اپنے چاہنے والوں کو ڈراتا ہے لہذا تم ان سے نہ ڈرو اور اگر مومن ہو تو مجھ سے ڈرو (۱۷۶) اور آپ کفر میں تیزی کرنے والوں کی طرف سے رنجیدہ نہ ہوں

الْکُفْرِ إِنَّهُمْ لَنْ يَضُرُّوا اللَّهَ شَيْئاً يُرِيدُ اللَّهُ أَلاَّ يَجْعَلَ لَهُمْ حَظّاً فِي الْآخِرَةِ وَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ‌( ۱۷۶ ) إِنَّ الَّذِينَ

یہ خدا کا کوئی نقصان نہیں کرسکتے... خدا چاہتا ہے کہ ان کا آخرت میں کوئی حصّہ نہ رہ جائے اور صرف عذابِ عظیم رہ جائے (۱۷۷) جن لوگوں نے

اشْتَرَوُا الْکُفْرَ بِالْإِيمَانِ لَنْ يَضُرُّوا اللَّهَ شَيْئاً وَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۱۷۷ ) وَ لاَ يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا أَنَّمَا نُمْلِي لَهُمْ

ایمان کے بدلے کفر خرید لیا ہے وہ خدا کو کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتے اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے (۱۷۸) اور خبردار یہ کفاّر یہ نہ سمجھیں کہ ہم جس قدر راحت و آرام دے رہے ہیں

خَيْرٌ لِأَنْفُسِهِمْ إِنَّمَا نُمْلِي لَهُمْ لِيَزْدَادُوا إِثْماً وَ لَهُمْ عَذَابٌ مُهِينٌ‌( ۱۷۸ ) مَا کَانَ اللَّهُ لِيَذَرَ الْمُؤْمِنِينَ عَلَى مَا أَنْتُمْ

وہ ان کے حق میں کوئی بھلائی ہے- ہم تو صرف اس لئے دے رہے ہیں کہ جتنا گناہ کرسکیں کرلیں ورنہ ان کے لئے رسوا کن عذاب ہے (۱۷۹) خدا صاحبان ایمان کو ان ہی حالات میں نہیں چھوڑ سکتا

عَلَيْهِ حَتَّى يَمِيزَ الْخَبِيثَ مِنَ الطَّيِّبِ وَ مَا کَانَ اللَّهُ لِيُطْلِعَکُمْ عَلَى الْغَيْبِ وَ لٰکِنَّ اللَّهَ يَجْتَبِي مِنْ رُسُلِهِ مَنْ يَشَاءُ

جب تک خبیث اور طیّب کو الگ الگ نہ کردے اور وہ تم کو غیب پر مطلع بھی نہیں کرنا چاہتا ہاں اپنے نمائندوں میں سے کچھ لوگوں کو اس کام کے لئے منتخب کرلیتا ہے

فَآمِنُوا بِاللَّهِ وَ رُسُلِهِ وَ إِنْ تُؤْمِنُوا وَ تَتَّقُوا فَلَکُمْ أَجْرٌ عَظِيمٌ‌( ۱۷۹ ) وَ لاَ يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ يَبْخَلُونَ بِمَا آتَاهُمُ اللَّهُ

لہذا تم خدا اور رسول پر ایمان رکھو اور اگر ایمان و تقوٰی اختیار کرو گے تو تمہارے لئے اجر عظیم ہے (۱۸۰) اور خبردار جو لوگ خدا کے دیئے ہوئے میں بخل کرتے ہیں ان کے بارے میں یہ نہ سوچنا کہ اس بخل میں

مِنْ فَضْلِهِ هُوَ خَيْراً لَهُمْ بَلْ هُوَ شَرٌّ لَهُمْ سَيُطَوَّقُونَ مَا بَخِلُوا بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَ لِلَّهِ مِيرَاثُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ

کچھ بھلائی ہے- یہ بہت اِرا ہے اور عنقریب جس مال میں بخل کیا ہے وہ روزِ قیامت ان کی گردن میں طوق بنا دیا جائے گا اور اللہ ہی کے لئے زمین و آسمان کی ملکیت ہے اور

اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ( ۱۸۰ )

وہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے

۷۴

لَقَدْ سَمِعَ اللَّهُ قَوْلَ الَّذِينَ قَالُوا إِنَّ اللَّهَ فَقِيرٌ وَ نَحْنُ أَغْنِيَاءُ سَنَکْتُبُ مَا قَالُوا وَ قَتْلَهُمُ الْأَنْبِيَاءَ بِغَيْرِ حَقٍّ وَ نَقُولُ

(۱۸۱) اللہ نے ان کی بات کوبھی سن لیا ہے جن کا کہنا ہے کہ خدا فقیر ہے اور ہم مالدار ہیں- ہم ان کی اس مہمل بات کو اور ان کے انبیائ کے ناحق قتل کرنے کو لکھ رہے ہیں اور انجام کار ان سے کہیں گے کہ

ذُوقُوا عَذَابَ الْحَرِيقِ‌( ۱۸۱ ) ذٰلِکَ بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيکُمْ وَ أَنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِظَلاَّمٍ لِلْعَبِيدِ( ۱۸۲ ) الَّذِينَ قَالُوا إِنَّ

اب جہّنم کا مزا چکھو (۱۸۲) اس لئے کہ تم نے پہلے ہی اس کے اسباب فراہم کرلئے ہیں اور خدا اپنے بندوں پر ظلم نہیں کرتا ہے (۱۸۳) جو لوگ یہ کہتے ہیں

اللَّهَ عَهِدَ إِلَيْنَا أَلاَّ نُؤْمِنَ لِرَسُولٍ حَتَّى يَأْتِيَنَا بِقُرْبَانٍ تَأْکُلُهُ النَّارُ قُلْ قَدْ جَاءَکُمْ رُسُلٌ مِنْ قَبْلِي بِالْبَيِّنَاتِ وَ

کہ اللہ نے ہم سے عہد لیا ہے کہ ہم اس وقت تک کسی رسول پر ایمان نہ لائیں جب تک وہ ایسی قربانی پیش نہ کرے جسے آسمانی آگ کھا جائے تو ان سے کہہ دیجئے کہ مجھ سے پہلے بہت سے رسول معجزات اور

بِالَّذِي قُلْتُمْ فَلِمَ قَتَلْتُمُوهُمْ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۱۸۳ ) فَإِنْ کَذَّبُوکَ فَقَدْ کُذِّبَ رُسُلٌ مِنْ قَبْلِکَ جَاءُوا

تمہاری فرمائش کے مطابق صداقت کی نشانی لے آئے پھر تم نے انہیں کیوں قتل کردیا اگر تم اپنی بات میں سچےّ ہو (۱۸۴) اس کے بعد بھی آپ کی تکذیب کریں تو آپ سے پہلے بھی رسولوں کی تکذیب ہوچکی ہے جو

بِالْبَيِّنَاتِ وَ الزُّبُرِ وَ الْکِتَابِ الْمُنِيرِ( ۱۸۴ ) کُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ وَ إِنَّمَا تُوَفَّوْنَ أُجُورَکُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَمَنْ

معجزات, مواعظ اور روشن کتاب سب کچھ لے کر آئے تھے (۱۸۵) ہر نفس موت کا مزہ چکھنے والا ہے اور تمہارا مکمل بدلہ تو صرف قیامت کے دن ملے گا-

زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَ أُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ وَ مَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلاَّ مَتَاعُ الْغُرُورِ( ۱۸۵ ) لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوَالِکُمْ وَ

اس وقت جسے جہّنم سے بچا لیا گیا اور جنّت میں داخل کردیا گیا وہ کامیاب ہے اور زندگانی دنیا تو صرف دھوکہ کاسرمایہ ہے (۱۸۶) یقینا تم اپنے اموال اور

أَنْفُسِکُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ مِنْ قَبْلِکُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَکُوا أَذًى کَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا

نفوس کے ذریعہ آزمائے جاؤگے اور جن کو تم سے پہلے کتاب دی گئی ہے اور جو مشرک ہوگئے ہیں سب کی طرف سے بہت اذیت ناک باتیں سنوگے- اب اگر تم صبر کروگے اور تقوٰی اختیارکروگے

فَإِنَّ ذٰلِکَ مِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ( ۱۸۶ )

تو یہی امورمیں استحکام کا سبب ہے

۷۵

وَ إِذْ أَخَذَ اللَّهُ مِيثَاقَ الَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ لَتُبَيِّنُنَّهُ لِلنَّاسِ وَ لاَ تَکْتُمُونَهُ فَنَبَذُوهُ وَرَاءَ ظُهُورِهِمْ وَ اشْتَرَوْا بِهِ ثَمَناً

(۱۸۷) اس موقع کو یاد کرو جب خدا نے جن کو کتاب دی ان سے عہد لیا کہ اسے لوگوں کے لئے بیان کریں گے اور اسے حُھپائیں گے نہیں.. لیکن انہوں نے اس عہد کو پبُ پشت ڈال دیا اور

قَلِيلاً فَبِئْسَ مَا يَشْتَرُونَ‌( ۱۸۷ ) لاَ تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ يَفْرَحُونَ بِمَا أَتَوْا وَ يُحِبُّونَ أَنْ يُحْمَدُوا بِمَا لَمْ يَفْعَلُوا فَلاَ

تھوڑی قیمت پر بیچ دیا تو یہ بہت اِرا سودا کیا ہے (۱۸۸) خبردار جو لوگ اپنے کئے پر مغرور ہیں اور چاہتے ہیں کہ جو اچھے کام نہیں کئے ہیں ان پر بھی ان کی تعریف کی جائے تو

تَحْسَبَنَّهُمْ بِمَفَازَةٍ مِنَ الْعَذَابِ وَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۱۸۸ ) وَ لِلَّهِ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ اللَّهُ عَلَى کُلِّ

خبردار انہیں عذاب سے محفوظ خیال بھی نہ کرنا- ان کے لئے دردناک عذاب ہے (۱۸۹) اور اللہ کے لئے زمین و آسمان کی کل حکومت ہے اور

شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۱۸۹ ) إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ اخْتِلاَفِ اللَّيْلِ وَ النَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ‌( ۱۹۰ )

وہ ہر شے پر قادر ہے (۱۹۰) بے شک زمین و آسمان کی خلقت لیل و نہار کی آمدو رفت میں صاحبانِ عقل کے لئے قدرت کی نشانیاں ہیں

الَّذِينَ يَذْکُرُونَ اللَّهَ قِيَاماً وَ قُعُوداً وَ عَلَى جُنُوبِهِمْ وَ يَتَفَکَّرُونَ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ

(۱۹۱) جو لوگ اٹھتے, بیٹھتے, لیٹتے خدا کو یاد کرتے ہیں اور آسمان و زمین کی تخلیق میں غوروفکر کرتے ہیں... کہ خدایا تو نے یہ سب بے کار نہیں پیدا

هٰذَا بَاطِلاً سُبْحَانَکَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ( ۱۹۱ ) رَبَّنَا إِنَّکَ مَنْ تُدْخِلِ النَّارَ فَقَدْ أَخْزَيْتَهُ وَ مَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ

کیا ہے- تو پاک و بے نیاز ہے ہمیں عذاب جہّنم سے محفوظ فرما (۱۹۲) پروردگار تو جسے جہّنم میں ڈال دے گا گویا اسے ذلیل و فِسوا کردیا اور ظالمین کا کوئی

أَنْصَارٍ( ۱۹۲ ) رَبَّنَا إِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِياً يُنَادِي لِلْإِيمَانِ أَنْ آمِنُوا بِرَبِّکُمْ فَآمَنَّا رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَ کَفِّرْ عَنَّا

مددگار نہیں ہے (۱۹۳) پروردگار ہم نے اس منادی کو سن ا جو ایمان کی آواز لگا رہا تھا کہ اپنے پروردگار پر ایمان لے آؤ تو ہم ایمان لے آئے- پروردگار اب ہمارے گناہوں کو معاف فرما اور

سَيِّئَاتِنَا وَ تَوَفَّنَا مَعَ الْأَبْرَارِ( ۱۹۳ ) رَبَّنَا وَ آتِنَا مَا وَعَدْتَنَا عَلَى رُسُلِکَ وَ لاَ تُخْزِنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّکَ لاَ تُخْلِفُ

ہماری برائیوں کی پردہ پوشی فرما اور ہمیں نیک بندوں کے ساتھ محشور فرما (۱۹۴) پروردگار جو تو نے اپنے رسولوں سے وعدہ کیا ہے اسے عطا فرما اور روزِ قیامت ہمیں رسوا نہ کرنا کہ

الْمِيعَادَ( ۱۹۴ )

تو وعدہ کے خلاف نہیں کرتا

۷۶

فَاسْتَجَابَ لَهُمْ رَبُّهُمْ أَنِّي لاَ أُضِيعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِنْکُمْ مِنْ ذَکَرٍ أَوْ أُنْثَى بَعْضُکُمْ مِنْ بَعْضٍ فَالَّذِينَ هَاجَرُوا وَ

(۱۹۵) پس خدا نے ان کی دعا کوقبول کیا کہ میں تم میںسے کسی بھی عمل کرنے والے کے عمل کو ضائع نہیں کروں گا چاہے وہ مرد ہو یا عورت- تم میں بعض بعض سے ہیں- پس جن لوگوں نے ہجرت کی اور

أُخْرِجُوا مِنْ دِيَارِهِمْ وَ أُوذُوا فِي سَبِيلِي وَ قَاتَلُوا وَ قُتِلُوا لَأُکَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَ لَأُدْخِلَنَّهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ

اپنے وطن سے نکالے گئے اور میری راہ میں ستائے گئے اور انہوں نے جہاد کیا اور قتل ہوگئے تو میں ان کی برائیوں کی پردہ پوشی کروں گا اور انہیں ان جنتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے

تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ثَوَاباً مِنْ عِنْدِ اللَّهِ وَ اللَّهُ عِنْدَهُ حُسْنُ الثَّوَابِ‌( ۱۹۵ ) لاَ يَغُرَّنَّکَ تَقَلُّبُ الَّذِينَ کَفَرُوا فِي الْبِلاَدِ( ۱۹۶ )

نہریں جاری ہوں گی- یہ خدا کی طرف سے ثواب ہے اور اس کے پاس بہترین ثواب ہے (۱۹۶) خبردار تمہیں کفّار کا شہر شہر چکر لگانا دھوکہ میں نہ ڈال دے

مَتَاعٌ قَلِيلٌ ثُمَّ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَ بِئْسَ الْمِهَادُ( ۱۹۷ ) لٰکِنِ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا

(۱۹۷) یہ حقیر سرمایہ اور سامانِ تعیش ہے اس کے بعد انجام جہّنم ہے اور وہ بدترین منزل ہے (۱۹۸) لیکن جن لوگوں نے تقوٰی الٰہی اختیار کیا ان کے لئے وہ باغات ہیں جن کے نیچے

الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا نُزُلاً مِنْ عِنْدِ اللَّهِ وَ مَا عِنْدَ اللَّهِ خَيْرٌ لِلْأَبْرَارِ( ۱۹۸ ) وَ إِنَّ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ لَمَنْ يُؤْمِنُ

نہریں جاری ہوں گی- خدا کی طرف سے یہ سامانِ ضیافت ہے اور جو کچھ اس کے پاس ہے سب نیک افراد کے لئے خیر ہی خیرہے (۱۹۹) اہلِ کتاب میں وہ لوگ بھی ہیں

بِاللَّهِ وَ مَا أُنْزِلَ إِلَيْکُمْ وَ مَا أُنْزِلَ إِلَيْهِمْ خَاشِعِينَ لِلَّهِ لاَ يَشْتَرُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ ثَمَناً قَلِيلاً أُولٰئِکَ لَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ

جو اللہ پر اور جو کچھ تمہاری طرف نازل ہوا ہے اور جو اُن کی طرف نازل ہوا ہے سب پر ایمان رکھتے ہیں- اللہ کے سامنے سر جھکائے ہوئے ہیں- آیااُ خدا حقیرسی قیمت پر فروخت نہیں کرتے- ان کے لئے پروردگار کے یہاں ان

رَبِّهِمْ إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ‌( ۱۹۹ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اصْبِرُوا وَ صَابِرُوا وَرَابِطُوا وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُونَ‌( ۲۰۰ )

کا اجر ہے اور خدا بہت جلد حساب کرنے والا ہے (۲۰۰) اے ایمان والو صبر کرو.صبر کی تعلیم دو.جہاد کے لئے تیاری کرو اور اللہ سے ڈرو شاید تم فلاح یافتہ اور کامیاب ہوجاؤ

۷۷

( سورة النساء)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّکُمُ الَّذِي خَلَقَکُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَ خَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَ بَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً کَثِيراً وَ

(۱) انسانو! اس پروردگار سے ڈرو جس نے تم سب کو ایک نفس سے پیدا کیا ہے اوراس کا جوڑا بھی اسی کی جنس سے پیدا کیا ہے اورپھر دونوں سے بکثرت مرد

نِسَاءً وَ اتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَ الْأَرْحَامَ إِنَّ اللَّهَ کَانَ عَلَيْکُمْ رَقِيباً( ۱ ) وَ آتُوا الْيَتَامَى أَمْوَالَهُمْ وَ لاَ

وعورت دنیا میں پھیلا دئیے ہیں اور اس خدا سے بھی ڈرو جس کے ذریعہ ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اور قرابتداروں کی بے تعلقی سے بھی- اللہ تم سب کے اعمال کا نگراں ہے (۲) اور یتیموں کو ان کا مال دے دو اور ان کے

تَتَبَدَّلُوا الْخَبِيثَ بِالطَّيِّبِ وَ لاَ تَأْکُلُوا أَمْوَالَهُمْ إِلَى أَمْوَالِکُمْ إِنَّهُ کَانَ حُوباً کَبِيراً( ۲ ) وَ إِنْ خِفْتُمْ أَلاَّ تُقْسِطُوا فِي

مال کو اپنے مال سے نہ بدلو اور ان کے مال کو اپنے مال کے ساتھ ملا کر نہ کھا جاؤ کہ یہ گناہ کبیرہ ہے (۳) اور اگر یتیموں کے بارے میں انصاف نہ کرسکنے کا خطرہ ہے

الْيَتَامَى فَانْکِحُوا مَا طَابَ لَکُمْ مِنَ النِّسَاءِ مَثْنَى وَ ثُلاَثَ وَ رُبَاعَ فَإِنْ خِفْتُمْ أَلاَّ تَعْدِلُوا فَوَاحِدَةً أَوْ مَا مَلَکَتْ

تو جو عورتیں تمہیں پسند ہیں دو. تین. چار ان سے نکاح کرلو اور اگر ان میں بھی انصاف نہ کرسکنے کا خطرہ ہے تو صرف ایک... یا جو کنیزیں تمہارے ہاتھ

أَيْمَانُکُمْ ذٰلِکَ أَدْنَى أَلاَّ تَعُولُوا( ۳ ) وَ آتُوا النِّسَاءَ صَدُقَاتِهِنَّ نِحْلَةً فَإِنْ طِبْنَ لَکُمْ عَنْ شَيْ‌ءٍ مِنْهُ نَفْساً فَکُلُوهُ

کی ملکیت ہیں, یہ بات انصاف سے تجاوز نہ کرنے سے قریب تر ہے (۴) عورتوں کو ان کا مہر عطا کردو پھر اگر وہ خوشی خوشی تمہیں دینا

هَنِيئاً مَرِيئاً( ۴ ) وَ لاَ تُؤْتُوا السُّفَهَاءَ أَمْوَالَکُمُ الَّتِي جَعَلَ اللَّهُ لَکُمْ قِيَاماً وَ ارْزُقُوهُمْ فِيهَا وَ اکْسُوهُمْ وَ قُولُوا لَهُمْ

چاہیں تو شوق سے کھالو (۵) اور ناسمجھ لوگوں کو ان کے وہ اموال جن کو تمہارے لئے قیام کا ذریعہ بنایا گیا ہے نہ دو- اس میں ان کے کھانے کپڑے کا انتظام کردو اور

قَوْلاً مَعْرُوفاً( ۵ ) وَ ابْتَلُوا الْيَتَامَى حَتَّى إِذَا بَلَغُوا النِّکَاحَ فَإِنْ آنَسْتُمْ مِنْهُمْ رُشْداً فَادْفَعُوا إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ وَ لاَ

ان سے مناسب گفتگو کرو (۶) اور یتیموں کا امتحان لو اور جب وہ نکاح کے قابل ہوجائیں تو اگر ان میں رشید ہونے کا احساس کروتو ان کے اموال ان کے حوالے کردو اور

تَأْکُلُوهَا إِسْرَافاً وَ بِدَاراً أَنْ يَکْبَرُوا وَ مَنْ کَانَ غَنِيّاً فَلْيَسْتَعْفِفْ وَ مَنْ کَانَ فَقِيراً فَلْيَأْکُلْ بِالْمَعْرُوفِ فَإِذَا دَفَعْتُمْ

زیادتی کے ساتھ یا اس خوف سے کہ کہیں وہ بڑے نہ ہوجائیں جلدی جلدی نہ کھاجاؤ اور تم میں جو غنی ہے وہ ان کے مال سے پرہیز کرے اور جو فقیر ہے وہ بھی صرف بقدر مناسب کھائے- پھر جب

إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ فَأَشْهِدُوا عَلَيْهِمْ وَ کَفَى بِاللَّهِ حَسِيباً( ۶ )

ان کے اموال ان کے حوالے کرو تو گواہ بنالو اور خدا تو حساب کے لئے خود ہی کافی ہے

۷۸

لِلرِّجَالِ نَصِيبٌ مِمَّا تَرَکَ الْوَالِدَانِ وَ الْأَقْرَبُونَ وَ لِلنِّسَاءِ نَصِيبٌ مِمَّا تَرَکَ الْوَالِدَانِ وَ الْأَقْرَبُونَ مِمَّا قَلَّ مِنْهُ أَوْ کَثُرَ

(۷) مردوں کے لئے ان کے والدین اور اقربا کے ترکہ میں ایک حصہّ ہے اور عورتوں کے لئے بھی ان کے والدین اور اقربا کے ترکہ میں سے ایک حصہّ ہے وہ مال بہت ہو یا تھوڑا یہ

نَصِيباً مَفْرُوضاً( ۷ ) وَ إِذَا حَضَرَ الْقِسْمَةَ أُولُوا الْقُرْبَى وَ الْيَتَامَى وَ الْمَسَاکِينُ فَارْزُقُوهُمْ مِنْهُ وَ قُولُوا لَهُمْ قَوْلاً

حصہّ بطور فریضہ ہے (۸) اور اگر تقسیم کے وقت دیگر قرابتدار, ایتام, مساکین بھی آجائیں تو انہیں بھی اس میں سے بطور رزق دے دو اور ان سے نرم اور

مَعْرُوفاً( ۸ ) وَلْيَخْشَ الَّذِينَ لَوْ تَرَکُوا مِنْ خَلْفِهِمْ ذُرِّيَّةً ضِعَافاً خَافُوا عَلَيْهِمْ فَلْيَتَّقُوا اللَّهَ وَ لْيَقُولُوا قَوْلاً سَدِيداً( ۹ )

مناسب گفتگو کرو (۹) اور ان لوگوں کو اس بات سے ڈرنا چاہئے کہ اگر وہ خود اپنے بعد ضعیف و ناتواں اولاد چھوڑ جاتے تو کس قدر پریشان ہوتے لہذا خدا سے ڈریں اور سیدھی سیدھی گفتگو کریں

إِنَّ الَّذِينَ يَأْکُلُونَ أَمْوَالَ الْيَتَامَى ظُلْماً إِنَّمَا يَأْکُلُونَ فِي بُطُونِهِمْ نَاراً وَ سَيَصْلَوْنَ سَعِيراً( ۱۰ ) يُوصِيکُمُ اللَّهُ

(۱۰) جو لوگ ظالمانہ انداز سے یتیموں کا مال کھاجاتے ہیں وہ درحقیقت اپنے پیٹ میں آگ بھررہے ہیں اور عنقریب واصل جہّنم ہوں گے (۱۱) اللہ تمہاری اولاد کے بارے میں تمہیں ہدایت

فِي أَوْلاَدِکُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ فَإِنْ کُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَکَ وَ إِنْ کَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا

فرماتا ہے، ایک لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے حصے کے برابر ہے، پس اگر لڑکیاں دو سے زائد ہوں تو ترکے کا دو تہائی ان کا حق ہے اور اگر صرف ایک لڑکی ہے

النِّصْفُ وَ لِأَبَوَيْهِ لِکُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَکَ إِنْ کَانَ لَهُ وَلَدٌ فَإِنْ لَمْ يَکُنْ لَهُ وَلَدٌ وَ وَرِثَهُ أَبَوَاهُ فَلِأُمِّهِ

تو نصف (ترکہ) اس کا ہے اور میت کی اولاد ہونے کی صورت میں والدین میں سے ہر ایک کو ترکے کا چھٹا حصہ ملے گا اور اگر میت کی اولاد نہ ہو بلکہ صرف ماں باپ اس کے وارث ہوں تواس کی ماں کو

الثُّلُثُ فَإِنْ کَانَ لَهُ إِخْوَةٌ فَلِأُمِّهِ السُّدُسُ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِي بِهَا أَوْ دَيْنٍ آبَاؤُکُمْ وَ أَبْنَاؤُکُمْ لاَ تَدْرُونَ أَيُّهُمْ

تیسرا حصہ ملے گا، پس اگر میت کے بھائی ہوں تو ماں کوچھٹا حصہ ملے گا، یہ تقسیم میت کی وصیت پر عمل کرنے اور اس کے قرض کی ادائیگی کے بعد ہو گی، تمہیں نہیں معلوم تمہارے والدین اور تمہاری اولاد میں

أَقْرَبُ لَکُمْ نَفْعاً فَرِيضَةً مِنَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ کَانَ عَلِيماً حَکِيماً( ۱۱ )

فائدے کے حوالے سے کون تمہارے زیادہ قریب ہے، یہ حصے اللہ کے مقرر کردہ ہیں، یقینا اللہ بڑا جاننے والا، باحکمت ہے

۷۹

وَ لَکُمْ نِصْفُ مَا تَرَکَ أَزْوَاجُکُمْ إِنْ لَمْ يَکُنْ لَهُنَّ وَلَدٌ فَإِنْ کَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَکُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَکْنَ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ

(۱۲) اور تمہیںاپنی بیویوں کے ترکے میں سے اگر ان کی اولاد نہ ہو نصف حصہ ملے گا اور اگر ان کی اولاد ہو تو ان کے ترکے میں سے چوتھائی تمہارا ہو گا، یہ تقسیم میت کی وصیت پر عمل کرنے

يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ وَ لَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَکْتُمْ إِنْ لَمْ يَکُنْ لَکُمْ وَلَدٌ فَإِنْ کَانَ لَکُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَکْتُمْ مِنْ

اور قرض ادا کرنے کے بعد ہو گی اور تمہاری اولاد نہ ہو تو انہیں تمہارے ترکے میں سے چوتھائی ملے گااور اگر تمہاری اولاد ہو تو انہیں تمہارے ترکے میں سے آٹھواں حصہ ملے گا،

بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ وَ إِنْ کَانَ رَجُلٌ يُورَثُ کَلاَلَةً أَوِ امْرَأَةٌ وَ لَهُ أَخٌ أَوْ أُخْتٌ فَلِکُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا

یہ تقسیم تمہاری وصیت پر عمل کرنے اور قرض ادا کرنے کے بعد ہو گی اور اگر کوئی مرد یا عورت بے اولادہو اور والدین بھی زندہ نہ ہوں اور اس کا ایک بھائی یا ایک بہن ہو تو بھائی اور بہن میں سے ہر ایک کو

السُّدُسُ فَإِنْ کَانُوا أَکْثَرَ مِنْ ذٰلِکَ فَهُمْ شُرَکَاءُ فِي الثُّلُثِ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصَى بِهَا أَوْ دَيْنٍ غَيْرَ مُضَارٍّ وَصِيَّةً

چھٹا حصہ ملے گا، پس اگر بہن بھائی ایک سے زیادہ ہوں تو سب ایک تہائی حصے میں شریک ہوں گے، یہ تقسیم وصیت پرعمل کرنے اور قرض ادا کرنے کے بعد ہو گی، بشرطیکہ ضرر رساں نہ ہو، یہ نصیحت

مِنَ اللَّهِ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ حَلِيمٌ‌( ۱۲ ) تِلْکَ حُدُودُ اللَّهِ وَ مَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا

اللہ کی طرف سے ہے اور اللہ بڑا دانا، بردبار ہے (۱۳) یہ سب الٰہی حدود ہیں اور جو اللہ و رسول کی اطاعت کرے گا خدا اسے ان جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی

الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَ ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ‌( ۱۳ ) وَ مَنْ يَعْصِ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ وَ يَتَعَدَّ حُدُودَهُ يُدْخِلْهُ نَاراً

اور وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے اور درحقیقت یہی سب سے بڑی کامیابی ہے (۱۴) اور جو خدا و رسول کی نافرمانی کرے گا اور ا سکے حدود سے تجاوز کرجائے گا خدا اسے جہّنم میں داخل کردے گا اور

خَالِداً فِيهَا وَ لَهُ عَذَابٌ مُهِينٌ‌( ۱۴ )

وہ وہیں ہمیشہ رہے گا اور اس کے لئے رسوا کن عذاب ہے

۸۰