دروس تمھیدیہ فی الفقہ الاستدلالی ( الصلاة والامر بالمعروف والنہي عن المنكر)

دروس تمھیدیہ فی  الفقہ الاستدلالی ( الصلاة والامر بالمعروف والنہي عن المنكر)0%

دروس تمھیدیہ فی  الفقہ الاستدلالی ( الصلاة والامر بالمعروف والنہي عن المنكر) مؤلف:
: محمد الیاس بلتستانی
زمرہ جات: فقہ استدلالی

دروس تمھیدیہ فی  الفقہ الاستدلالی ( الصلاة والامر بالمعروف والنہي عن المنكر)

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مؤلف: آیت اللہ شیخ باقر الایروانی
: محمد الیاس بلتستانی
زمرہ جات: مشاہدے: 8670
ڈاؤنلوڈ: 4857

تبصرے:

کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 11 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 8670 / ڈاؤنلوڈ: 4857
سائز سائز سائز
دروس تمھیدیہ فی  الفقہ الاستدلالی ( الصلاة والامر بالمعروف والنہي عن المنكر)

دروس تمھیدیہ فی الفقہ الاستدلالی ( الصلاة والامر بالمعروف والنہي عن المنكر)

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

دروستمهيدية في الفقه الاستدلالي

كتاب الصلاة والامر بالمعروف والنهي عن المنكر

مصنف: آیت اللہ شیخ باقر ایروانی

مترجم: محمد الیاس بلتستانی

تصحیح : حجت الاسلام شیخ مصطفی علی فخری

تدوین و کمپوزنگ: شیرعلی نادم بلتستانی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

انتساب!

میری یہ ناچیز کوشش

کریمہ اہل بیت

حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا

کے نام!

جنہوں نے اس حقیر کو بھی اپنے دسترخوان سخاوت پر جگہ دے کر سرفراز فرمایا۔

مقدمہ

کتاب کا تعارف:

کتاب“دروس تمهیدیة فی الفقه الاستدلالی ” آیت اللہ شیخ باقر ایروانی کی علمی کوشش کا نتیجہ ہے جس میں احکام کو ذکر دلیل کے ذریعے استدلال کے ساتھ پیش کرنے کی ایک نئی روش اپنائی گئی ہے۔ معاصر فقہ میں یہ کتاب ایک نیا اضافہ ہے جو اس شعبے کے طلبہ کے لئے روش استنباط سکھانے اور اپنے دعویٰ کے لئے استدلال پیش کرنے کا طریقہ سکھانے میں ممد و معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ کتاب ، قدیم درسی کتب کی جگہ لینے میں کسی حد تک کامیاب ہو چکی ہے اور بعض مراکز علمی میں نصاب درسی کے طور پر رائج بھی ہو گئی ہے ۔

مؤلف کا تعارف:

آیت اللہ شیخ محمد باقر ایروانی تقریبا ۱۹۴۹ ء میں عراق کے مقدس شہر نجف اشرف میں پیدا ہوئے۔ آپ نے فقہ و اصول اور عربی ادب میں مہارت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اسی شہر میں درس خارج تک کی تعلیم بھی حاصل کی۔آپ کے اساتذہ میں آیت اللہ العظمیٰ سید ابوالقاسم الخوئی اور شہید محمد باقر الصدرؒ جیسی شخصیات کا نام آتا ہے۔

۱۹۸۴ ء میں ایران عراق کی جنگ کے دوران آپ نے قم کی طرف ہجرت کی اور کئی سال تک حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استا د رہے۔درس خارج کے ساتھ ساتھ تالیفات کا سلسلہ بھی جاری رکھا ۔ آپ کی مشہور کتب میں “الامام المهدی بین التواتر و حساب الاحتمال ” ،“الاسلوب الثانی للحلقة الثالثة ” ،“دروس تمهیدیة فی القواعد الفقهیة ” اور کتاب حاضر “دروس تمهیدیة فی الفقه الاستدلالی ” شامل ہیں۔

ظالم بعثی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد آیت اللہ ایروانی نجف اشرف واپس چلے گئے اور آج بھی وہاں پر درس خارج میں مشغول ہیں۔اللہ ان کی توفیقات خیر میں مزید اضافہ فرمائے ! آمین۔

ضرورت ترجمہ:

کسی بھی کتاب کی اہمیت کے پیش نظر دوسری زبانوں میں اس کا ترجمہ کیا جانا تمام معاشروں میں رائج اور متداول روش ہے۔ اردو زبان میں بھی عربی اور فارسی سمیت دوسری زبانوں سے مختلف کتب کے ترجمے کئے جا رہے ہیں۔ دینی اور مذہبی کتب کے حوالے سے عقائد، اخلاقیات اور دوسرے معارف دینی پر مشتمل کتب کی کثیر تعداد کا ترجمہ ہوچکا ہے؛ لیکن احکام کے حوالے سے سوائے مراجع کی توضیح المسائل کے کسی دوسری کتاب کا ترجمہ ہماری نظر سے نہیں گزرا؛

لہذا اردو دان طبقے کے لئے احکام کے ساتھ ان کی ادلہ سے آشنائی کی غرض سے فقہ استدلالی کے تمہیدی دروس کے عنوان سے اس ترجمے پر توجہ دی گئی ہے۔ امید ہے اللہ تعالیٰ اپنی بارگاہ میں اسے قبول فرمائے گا۔

کتاب کے مشتملات:

راقم نے کتاب صلاۃ اور کتاب امر بالمعروف و نہی از منکر کا ترجمہ پیش کرنے کی کوشش کی ہے جس میں واجب نمازوں کا طریقہ ،شرائط نماز، اوقات نماز، اجزائے نماز، قصر اور شکیات نماز کے احکام کو مختصر انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ نماز جمعہ، عیدین اور نماز جماعت کے بھی احکام بیان کئے گئے ہیں۔ کتاب امر بالمعروف و نہی از منکر میں ان دونوں کے وجوب کی شرائط اور مراتب کو بیان کیا گیا ہے۔ ان احکام کوثابت کرنے کے لئے زیادہ ترمعصومین سے مروی روایات سے استناد کیا گیا ہے۔ البتہ گاہے گاہے اصولی قواعد جیسے “اصالہ برائت”، “استصحاب” اور “قاعدہ فراغ” وغیرہ سے بھی مدد لی گئی ہے۔

وما توفیقی الا باللہ