صحیفہ امام رضا علیہ السلام

صحیفہ امام رضا علیہ السلام0%

صحیفہ امام رضا علیہ السلام مؤلف:
زمرہ جات: امام رضا(علیہ السلام)

صحیفہ امام رضا علیہ السلام

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مؤلف: علی اصغر رضوانی
زمرہ جات: مشاہدے: 9751
ڈاؤنلوڈ: 4124

تبصرے:

صحیفہ امام رضا علیہ السلام
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 28 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 9751 / ڈاؤنلوڈ: 4124
سائز سائز سائز
صحیفہ امام رضا علیہ السلام

صحیفہ امام رضا علیہ السلام

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

فصل چہارم( ۱)

آنحضرت کے منتخب اقوال

ارکانِ ایمان میں

مراتب ایمان میں

درجاتِ ایمان میں

اُس کے متعلق جو حقیقت ایمان رکھتا ہے

مومن افراد کی صفات میں

مومن افراد کی صفات میں

بعض مکارمِ اخلاق کے متعلق

بہترین بندوں کی تعریف میں

بہترین اخلاق کی توصیف میں

توکل کے درجات میں

توکل کی حد میں

فکرکرنے کی فضیلت میں

سکوت(خاموشی) کی فضیلت میں

معافی کی فضیلت میں

خدا کے متعلق اچھا گمان رکھنے کے متعلق

دین میں بصیرت کی علامات کے متعلق

اُس کی صفات کے متعلق جس کی عقل کامل ہو

سخی اور کنجوس کی صفات میں

صلہ رحم کی فضیلت میں

لوگوں کے ساتھ دوستی کرنے کے متعلق

آنحضرت کا کلام ایمان کے ارکان کے متعلق

ایمان کے چار ارکان ہیں خداپر توکل، قضائے الٰہی کے ساتھ راضی ہونا، خدا کے احکام کے سامنے سرتسلیم خم کرنا، تمام امور اُس کے سپرد کردینا (تحف العقول: ۴۴۵ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۸)

ایمان کے مراتب کے متعلق آنحضرت کا کلام

ایمان اسلام سے ایک درجہ بلند تر ہے ،تقویٰ ایمان سے ایک درجہ بلند تر ہے، یقین تقویٰ سے ایک درجہ بلند تر ہے یقین سے بڑھ کرکوئی چیز بھی لوگوں کے درمیان تقسیم نہیں ہوئی(تحف العقول: ۴۴۵ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۸ ،عددالقویة: ۲۹۹)

آنحضرت کا فرمان ایمان کے درجات میں

خدا جسے چاہتا ہے، ایمان دیدیتا ہے بعض لوگوں میں ایمان ثابت و مستقر تھا ایک گروہ میں ایمان کے طور پر قرار دیا جاتا ہے ایمان مستقر اور ثابت کبھی بھی دل سے زائل نہیں ہوتا اور جو ایمان امانت قرار دیا گیا ہوتا ہے، وہ آدمی سے دور چلاجاتا ہے(تحف العقول: ۴۴۴ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۷)

آنحضرت کا فرمان اُس کے متعلق جو حقیقت ایمان رکھتا ہے

کسی شخص کے ایمان کی حقیقت مکمل نہیں ہوتی جب تک اُس میں تین خصلتیں نہ پائی جائیں:

دین میں آگاہی رکھتا ہو، زندگی میں میانہ روی اختیار کرنے والا ہو،مصائب میں صبر کرنے والا ہو(تحف العقول: ۴۴۶ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۹)

آنحضرت کا فرمان مومن افراد کی صفات میں

کسی مومن میں ایمان کی حقیقت پیدا نہیں ہوسکتی جب تک اُس میں تین اوصاف نہ ہوں: خدا کی سنت، رسول کی سنت اور اُس کے امام کی سنت خدا کی جو سنت اُس میں ہونی چاہئے، وہ رازداری ہے اُس کے رسول کی سنت لوگوں کے ساتھ حسن سلوک کے ساتھ پیش آنا اور اُس کے امام کی سنت یہ ہے کہ مصائب اور تکالیف میں صبر رکھتا ہو(تحف العقول: ۴۴۲ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۴)

آنحضرت کا فرمان مومن افراد کی صفات میں

مومن جب غصے میں آتا ہے، غصہ اُس کو راہِ حق سے خارج نہیں کرتا جب وہ خوش ہوتا ہے تو خوشی اُس کو باطل میں داخل نہیں کرتی اور جب طاقت و قدرت ہوتی ہے تو اپنے حق سے زیادہ طلب نہیں کرتا(عددالقویة: ۳۰۰ ،بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۵۲)

بعض مکارمِ اخلاق کے متعلق آنحضرت کا فرمان

جس شخص میں پانچ چیزیں نہ ہوں تو دنیا اور آخرت کے کاموں میں اُس سے اچھے کام کی اُمیدنہیں رکھنی چاہئے: خاندانی شرافت، اچھے اخلاق، اخلاق میں ثابت قدمی، طبیعت میں کرم، اپنے خدا سے خوف

(تحف العقول: ۴۴۶ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۹)

آنحضرت کا فرمان اچھے بندوں کی توصیف میں

(بہترین بندے) وہ ہیں جو اچھے کام کرنے کے وقت خوش ہوتے ہیں اور غلط کام کرنے کے وقت خدا سے معافی طلب کرتے ہیں جب کوئی چیز اُن کو دی جائے تو شکر گزار ہوتے ہیں اور جب کسی مصیبت میں گرفتار ہوتے ہیں تو صبر کرتے ہیں غصے کے وقت معاف کردیتے ہیں (تحف العقول: ۴۴۵ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۸)

امام علیہ السلام کا فرمان بہترین اخلاق کے وصف میں

بہترین اور قابلِ قدر اخلاق، اچھے کام انجام دینا، کمزور شخص کا ہاتھ پکڑنا، کسی خواہش مند کی خواہش کو انجام دینا اور کسی اُمیدوار کی اُمید کوپورا کرنا

(عددالقویة: ۲۹۹ ،اعلام الدین: ۳۰۸ ،بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۵۵ و ۳۵۷)

توکل کے درجات کے متعلق آنحضرت کا فرمان

توکل چند درجات رکھتا ہے ایک مرتبہ یہ ہے کہ اُس کے بارے جو بھی خدا انجام دے، اُس پر اعتماد رکھتا ہو اُس کے لحاظ سے خوش ہواور تجھے معلوم ہونا چاہئے کہ تیری خیر خواہی میں اُس نے کوئی کوتاہی نہیں کی یہ بھی تجھے معلوم ہونا چاہئے کہ اس بارے میں حکم اُسی کی طرف سے ہے تمام امور کو اُس کے سپرد کرنے کے ساتھ اُس پر توکل کر اس کے بعد والا مرتبہ غیب کے ساتھ علم رکھنا ہے جسے تو نہیں جانتاتو اپنے علم کو اُس کے اور اُس کے امینوں کے سپرد کردے ان میں اور ان کے غیر میں اُس پر

توکل کر(تحف العقول: ۴۴۳ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۶)

آنحضرت کا فرمان توکل کی حد میں

حد توکل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے نہ ڈرو(تحف العقول: ۴۴۵ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۸)

آنحضرت کا فرمان فکر کرنے کی فضیلت میں

خدا کی عبادت اور بندگی زیادہ نماز پڑھنے اور روزہ رکھنے میں نہیں ہے بلکہ خدا کی خلقت کے امر میں زیادہ غوروفکر کرنے میں ہے(تحف العقول: ۴۴۲ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۵)

امام کا فرمان خاموش رہنے کی فضیلت میں

خاموشی حکمت و دانائی کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے خاموشی محبت کو جذب کرتی ہے اور ہر نیکی کی طرف رہنمائی کرتی ہے(تحف العقول: ۴۴۲ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۵ و ۳۳۸)

امام کا فرمان معاف کرنے کی فضیلت میں

کوئی دوگروہ آپس میں جھگڑا نہیں کرتے مگر کامیاب وہ گروہ ہوتا ہے جو معاف کردے(تحف العقول: ۴۴۶ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۹)

آنحضرت کا فرمان خدا کے متعلق اچھا گمان رکھنے میں

خدا کے متعلق اچھا گمان رکھو جو یہ فرماتا ہے کہ میں اپنے بندے کے ساتھ ویسی رفتار رکھتا ہوں جیسا وہ میرے بارے میں گمان کرتا ہےاگر وہ میرے متعلق اچھا گمان رکھتا ہے تو میں بھی اُس کے ساتھ اچھا پیش آتا ہوں اور اگر بُرا گمان رکھتا ہو تو میں اُس کے مطابق عمل کرتاہوں(مشکاة الانوار: ۳۹)

امام کا فرمان دین میں آ گاہی کی علامات کے متعلق

دین میں آگاہی رکھنے کی علامات بردباری اور علم ہے(تحف العقول: ۴۴۵ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۸)

امام کا فرمان اُس کی صفات میں جس کی عقل کامل ہو

مسلمان کی عقل کامل نہیں ہوتی مگر یہ کہ دس صفات پائی جائیں اُس سے اچھے کام کی توقع ہو، شر اُس سے صادر نہ ہو، دوسرے کے تھوڑے سے نیک کام کو زیادہ شمار کرے، اپنے زیادہ نیک کام کو تھوڑا شمار کرے، لوگ اگر اپنی حاجات اُس سے طلب کریں تو بُرا محسوس نہ کرے، اپنی پوری زندگی میں علم سیکھنے سے نہ تھکے، راہِ خدا میں فقر اُس کے نزدیک غنا سے محبوب تر ہو، اُس کی راہ میں ذلت اُس عزت سے عزیز تر ہو جو دشمنِ خداکی راہ میں ہو، مشہور نہ ہونا اُس کے نزدیک مشہور ہونے سے بہتر ہو، کسی شخص کو نہ دیکھتا ہو مگر یہ کہ اُسے اپنے سے بہتر جانتا ہو (تحف العقول: ۴۴۳ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۶)

سخی اور بخیل کی توصیف میں آنحضرت کا فرمان

سخی وہ شخص ہے جو لوگوں کی غذا سے فائدہ اٹھاتا ہو تاکہ لوگ اُس کے کھانے سے فائدہ اٹھائیں بخیل وہ شخص ہے جو لوگوں کی غذا سے فائدہ حاصل نہ کرتا کہ کہیں لوگ اُس کی غذا سے فائدہ نہ اٹھائیں(تحف العقول: ۴۴۶ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۹)

امام کا فرمان صلہ رحم کی فضیلت میں

صلہ رحمی کرو اگرچہ پانی کے ایک گھونٹ کے ساتھ ہی کیوں نہ ہو بہترین چیز جس کے ذریعے سے صلہ رحمی واقع ہوتی ہے، وہ یہ ہے کہ اُس کو تکلیف نہ پہنچائی جائے(تحف العقول: ۴۴۵ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۸)

قولِ امام لوگوں کے ساتھ دوستی کے متعلق

لوگوں کے ساتھ دوستی کرنا نصف عقل ہے(تحف العقول: ۴۴۳ ، بحارالانوار:ج ۷۸

فصل چہارم( ۲)

آنحضرت کے منتخب اقوال

کمزور افرا د کی مدد کرنے کے متعلق۔

بعض بُری صفات کے متعلق۔

خود پسندی کے بارے میں۔

بعض غلط صفات کے بارے میں۔

بخیل، حسد کرنے والے اور جھوٹ بولنے والے کی صفات میں۔

ہر کسی کے دوست و دشمن کے متعلق۔

بہترین مال اور عقل کے متعلق۔

دل کے حالات کے متعلق۔

نفس کا محاسبہ کرنے کی فضیلت میں۔

نفس کا محاسبہ کرنے کی فضیلت میں۔

لوگوں کی اقسام میں۔

اچھے تعلقات رکھنے کے متعلق۔

اُس شخص کے بارے میں جو رزقِ حلال پر راضی ہو۔

اُس کے بارے میں جو تھوڑی سی روزی کے ساتھ راضی ہو۔

اُس شخص کے متعلق جو حلال روزی کمانے کی کوشش کرتا ہے۔

اہلِ خانہ کو خوشحال اور وسعت میں رکھنے کے متعلق۔

شادی کے وقت دعوت کرنے کے متعلق۔

خدا کی نعمتوں کے ساتھ سلوک کرنے کے متعلق۔

بعض افراد کے ساتھ سلوک کرنے کی کیفیت میں۔

وعدہ کی اہمیت۔

کمزور افراد کی مدد کرنے کے متعلق امام کا فرمان

کمزور فراد کی مدد کرنا خدا کی راہ میں صدقہ دینے سے بہتر ہے۔

(تحف العقول: ۴۴۶ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۹) ۔

آنحضرت کا فرمان بعض بُری صفات کے متعلق

سات چیزیں دیگر سات چیزوں کے بغیر مذاق بن جاتی ہیں۔ جوکوئی بھی زبان کے ذریعے خدا سے معافی مانگے اور دل میں شرمسار نہ ہو، جوکوئی بھی خداسے توفیق طلب کرے لیکن سعی و کوشش نہ کرے، جو کوئی دور اندیش ہو لیکن خود نہ ڈرے، جو کوئی بھی خدا سے جنت طلب کرے اور مشکلات میں صبروشکر نہ کرے، جو کوئی بھی خدا سے جہنم کی پناہ مانگے لیکن دنیا کی شہوات کو ترک نہ کرے، جو کوئی بھی خدا کا نام زبان پر لائے لیکن خدا کی ملاقات کا مشتاق نہ ہو۔ اس طرح کے لوگ اپنے عمل کے ساتھ اپنے اوپر مذاق اڑاتے ہیں۔(بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۵۶) ۔

آنحضرت کا فرمان خود پسندی کے درجات میں

خود پسندی کے درجات ہیں۔ ایک یہ ہے کہ کسی شخص کی نظر میں اُس کا بُرا عمل اچھا لگے۔ وہ عمل اُس کو تعجب میں ڈالے اور وہ خیال کرے کہ اچھا کام انجام دیا ہے۔ دوسرا درجہ یہ ہے کہ بندہ خدا پر ایمان لائے اور خدا پر احسان جتلائے حالانکہ خدا کو اس پر احسان جتلانا چاہئے۔(تحف العقول: ۴۴۴ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۶) ۔

بعض بُری صفات کے متعلق امام کا قول

خدا بے جا لڑائی جھگڑا کرنے، مال تباہ کرنے اور بہت زیادہ سوال کرنے کو پسند نہیں فرماتا۔(تحف العقول: ۴۴۳ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۵) ۔

بخیل، حسود اور جھوٹے شخص کی صفات میں آنحضرت کا قول

بخیل کیلئے آرام نہیں ہوتا۔ حسد کرنے والا اپنی زندگی سے لذت حاصل نہیں کرتا۔ بادشاہوں میں وفا نہیں ہوتی اور جھوٹا شخص جوانمرد نہیں ہوتا۔(تحف العقول: ۴۵۰ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۵۲) ۔

آنحضرت کا قول ہر شخص کے دوست اور دشمن کے متعلق

ہر شخص کا حقیقی دوست اُس کی عقل اور اُس کا دشمن جہالت ہے۔

(تحف العقول: ۴۴۳ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۶ ،عددالقویۃ: ۳۰۰) ۔

آنحضرت کا فرمان بہترین مال اور عقل کے متعلق

بہترین مال وہ ہے جو انسان کی آبرو کی حفاظت کرے اور بہترین عقل انسان کا اپنے نفس کی معرفت حاصل کرنا ہے۔(عددالقویة: ۳۰۰ ،بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۵۲) ۔

امام علیہ السلام کا فرمان دل کے حالات کے متعلق

بے شک کبھی دلوں کیلئے سامنا کرناہے اور کبھی پشت ،کبھی خوش ہوتے ہیں اور کبھی سست۔ جب دل سامنا کرتے ہیں ، اُس وقت دیکھتے ہو اور سمجھتے ہو۔ جب پشت کئے ہوئے ہوتے ہیں، اُس وقت سست اور ملول خاطر ہوتے ہو اور سمجھنے سے دور ہوتے ہو۔ پس دلوں کے سامنا کرنے کے وقت ان سے فائدہ حاصل کرو اور سستی کے اوقات میں ان کو چھوڑ دو۔ (نزہۃ الناظر: ۱۲۹ ،بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۵۳ و ۳۵۷ ،اعلام الدین: ۳۰۷) ۔

قولِ امام محاسبہ نفس کے بارے میں

جو کوئی ہر روز اپنے نفس کا محاسبہ نہ کرے، وہ ہم سے نہیں ہے۔(کافی: ۲ ،ص ۲۵۵) ۔

قولِ معصوم محاسبہ نفس کی فضیلت کے متعلق

جو کوئی بھی اپنے اعمال کا محاسبہ کرے، اُس نے زندگی سے فائدہ اٹھایا اور جو اس سے غافل رہا، اُس نے نقصان اٹھایا۔(بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۵۵) ۔

آنحضرت کا قول لوگوں کی اقسام کے متعلق

لوگوں کے دو گروہ ہیں، ایک گروہ اپنی آرزو کو پانے کے باوجود اُس کے ساتھ قانع نہیں ہے اور دوسرا گروہ طلب کرنے والا ہے اور وہ پاتا نہیں ہے۔ (کشف الغمہ:ج ۳ ،ص ۱۰۰ ،بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۴۹ ،عددالقویة: ۲۹۷) ۔

آنحضرت کا قول اچھے سلوک کے بارے میں

چھوٹے اور بڑے کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔(مستدرک الوسائل:ج ۲ ،ص ۶۷) ۔

امام کا فرمان اُس شخص کے بارے میں جو رزقِ حلال کے ساتھ راضی ہو

جو کوئی بھی اپنی تھوڑی سی حلال کی روزی کے ساتھ راضی ہو، اُس کی مشکل کم ہوجاتی ہے ، اُس کے اہلِ خانہ خوشحال رہتے ہیں۔ خدا اُسے دنیا کے عیب اور اُن کے دور کرنے کا طریقہ سکھاتا ہے۔ اُسے سلامتی کے ساتھ جنت میں جگہ قرار دیتا ہے۔ (تحف العقول: ۴۴۹ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۴۳) ۔

قولِ امام اس کے متعلق جو اپنی تھوڑی سی روزی پر راضی ہو

جو کوئی بھی خدا کی طرف سے دی ہوئی تھوڑی سی روزی پر راضی ہو، خدا اُس کے تھوڑے سے عمل کو قبول کرلیتا ہے۔(کشف الغمہ ۳:۱۰۰ ،نزہۃ الناظر: ۱۲۷ ،عددالقویۃ: ۲۹۶ ،تحف العقول: ۴۴۹ ،اعلام الدین: ۳۰۷ ،بحارالانوار ۷۸،۳۴۳ و ۳۴۹) ۔

آنحضرت کا فرمان اس کے متعلق جو رزق کے حصول میں کوشش کرتا ہے

جو کوئی بھی رزق کے حصول میں کوشش کرتا ہے تاکہ اپنی زندگی کے اخراجات کو حاصل کرسکے تو اُس کا اجر خدا کے راستے میں جہاد کرنے والے سے زیادہ ہے۔(تحف العقول: ۴۴۵ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۹) ۔

آنحضرت کا فرمان اہلِ خانہ پر خرچ و اخراجات میں وسعت دینے کے متعلق

وہ لوگ جو مالی لحاظ سے طاقتور ہیں، اُن کو چاہئے کہ اپنی بیوی اور اپنی اولاد کیلئے خوشحالی اور وسعت پیدا کریں۔(تحف العقول: ۴۴۲ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۵) ۔

آنحضرت کا فرمان شادی کے وقت کھانا کھلانے کے بارے میں

شادی کے وقت کھانا کھلانا پیغمبرصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت ہے۔(تحف العقول: ۴۴۵)

امام کا فرمان خدسا کی نعمتوں کے ساتھ معاملہ کرنے کی کیفیت میں

خدا کی جو نعمتیں تمہارے اختیار میں ہوں، اُن کا احترام کرو کیونکہ یہ بھاگنے والی ہیں ۔ جن سے دور ہوجائیں، پھر اُن کے پاس واپس نہیں آتیں۔(تحف العقول: ۴۴۸) ۔

امام کا فرمان لوگوں کے ساتھ زندگی گزارنے کے طریقہ کے متعلق

بادشاہوں کے ساتھ احتیاط کے ساتھ، دوستوں کے ساتھ اپنے آپ کو جھکاتے ہوئے، دشمنوں کے ساتھ دور رہ کر اور عام لوگوں کے ساتھ خوش ہوکر زندگی گزارو۔(عددالقویة: ۲۹۹ ،بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۵۵ و ۳۵۶) ۔

امام کا فرمان وعدہ کی اہمیت کے متعلق

ہم اہلِ بیت اپنے وعدوں کو اپنے اوپر فرض کے طور پر خیال کرتے ہیں۔ رسولِ خدا بھی ایسے ہی تھے۔(تحف العقول: ۴۴۶ ، بحارالانوار:ج ۷۸ ،ص ۳۳۹) ۔

فہرست

فصل اوّل ۴

آنحضرت کی دعائیں ۴

پہلا باب ۴

تعریف خداوندی میں آنحضرت کی دعائیں۔ ۴

آنحضرت کی دعا خدا کی تسبیح اور پاکیزگی کے متعلق ۴

۲ ۔ مہینے کی دس اور گیارہ تاریخ کو خدا کی تسبیح اور تقدیس میں آنحضرت کی دعا ۴

۳ ۔ خدا کے ساتھ مناجات کرنے کے متعلق آنحضرت کی دعا ۵

۴ ۔ آنحضرت کی دعا مناجات کے متعلق ۶

دوسرا باب ۸

۲ ۔ آنحضرت کی دعائیں لوگوں کی تعریف یا مذمت میں ۸

۵ ۔ آنحضرت کی دعا اپنے بیٹے حضرت مہدی کیلئے ۸

۶ ۔ آنحضرت کی دعا موسیٰ بن عمر بن بزیع کیلئے ۱۴

۷ ۔ آنحضرت کی دعا دعبل بن علی خزاعی کیلئے ۱۴

۸ ۔ آنحضرت کی دعا ابن ابی سعید مکاری کیلئے ۱۵

تیسرا باب ۱۶

۳ ۔ آنحضرت کی دعائیں نماز اور تعقیباتِ نماز کے متعلق ۱۶

۹ ۔ آنحضرت کی دعا نمازِ شب کی آٹھ رکعت کے بعد ۱۷

۱۰ ۔ نمازِ وتر کی قنوت میں آنحضرت کی دعا ۱۷

۱۱ ۔ نمازِ وتر کی قنوت میں آنحضرت کی دعا ۱۷

۱۳ ۔ اقامت کے بعد اور تکبیرة الاحرام سے پہلے آنحضرت کی دعا ۱۸

۱۴ ۔ قنوت میں آنحضرت کی دعا ۱۸

۱۵ ۔ قنوت میں آنحضرت کی دعا ۱۹

۱۶ ۔ قنوت میں شرِ شیطان کو دورکرنے کیلئے آنحضرت کی دعا ۱۹

۱۷ ۔نمازِ جمعہ کی قنوت میں آ نحضرت کی دعا ۲۰

۱۸ ۔ واجب نمازوں کے بعد پیغمبر پر سلام کے متعلق آنحضرت کی دعا ۲۱

۱۹ ۔ واجب نمازوں کے بعد آنحضرت کی دعا ۲۱

۲۰ ۔ نمازِ صبح کے بعد آنحضرت کی دعا ۲۲

۲۱ ۔ نمازِ صبح کے بعد آنحضرت کی دعا ۲۳

۲۲ ۔ سجدہِ شکر میں آنحضرت کی دعا ۲۳

۲۳ ۔ سجدہ شکر میں آنحضرت کی دعا ۲۴

۲۴ ۔ سجدہ شکر میں آنحضرت کی دعا ۲۵

۲۵ ۔ سجدہ شکر میں آنحضرت کی دعا ۲۵

۲۶ ۔ نمازِ استسقاء میں آنحضرت کی دعا ۲۵

چوتھا باب ۲۶

۴ ۔ آنحضرت کی دعائیں غموں کے زائل ہونے اور سختیوں کے دور ہونے میں ۲۶

۲۷ ۔ اہم کاموں کیلئے آنحضرت کی دعا ۲۶

۲۸ ۔ غم و اندوہ میں آنحضرت کی دعا ۲۸

۲۹ ۔ مشکلات میں گرفتار شخص کیلئے آنحضرت کی دعا ۲۹

۳۰ ۔ بلا کے دور کرنے کیلئے آنحضرت کی دعا ۳۰

پانچواں باب ۳۱

۵ ۔ حاجتوں کے پورا ہونے اور قرض ادا ہونے میں آنحضرت کی دعائیں ۳۱

۳۱ ۔ قضاء حوائج کیلئے آنحضرت کی دعا ۳۱

۳۲ ۔ قضاء حوائج میں آنحضرت کی دعا ۳۱

۳۳ ۔ قضاء حوائج کیلئے آنحضرت کی دعا ۳۲

۳۴ ۔ قرآن کے وسیلہ سے قضاء حوائج کیلئے آنحضرت کی دعا ۳۳

۳۵ ۔ قضاء ھوائج کیلئے آنحضرت کی دعا ۳۳

۳۶ ۔ اداء دین کے لئے آنحضرت کی دعا ۳۴

چھٹا باب ۳۵

۶ ۔ خطرات اور شرِّ شیطان کے دور کرنے کیلئے دعائیں ۳۵

۳۷ ۔ دشمنوں سے پوشیدہ رہنے کیلئے آنحضرت کی دعا ۳۵

۳۸ ۔ شر کے دور کرنے میں آنحضرت کی دعا ۳۶

۳۹ ۔ دشمنوں کے شر کو دور کرنے کے متعلق آنحضرت کی دعا ۴۰

۴۰ ۔ رفعۃ الحبیب کے نام سے دشمنوں کے شر کو دور کرنے میں آنحضرت کی دعا ۴۱

۴۱ ۔ حفاظت کے متعلق آنحضرت کی دعا ۴۳

۴۲ ۔ دشمنوں سے محفوظ رہنے کے متعلق آنحضرت کی دعا ۴۳

۴۳ ۔ دشمن کے دور کرنے کیلئے آنحضرت کی دعا ۴۳

ساتواں باب ۴۴

۷ ۔ بیماریوں کے علاج اور ان کے متعلقات کے متعلق آنحضرت کی دعائیں ۴۴

۴۴ ۔ ہردرد اور خوف کے دورکرنے میں آنحضرت کی دعا ۴۵

۴۵ ۔ ہر درد کے تعویذ کے متعلق آنحضرت کی دعا ۴۶

۴۶ ۔ دردوں کے دور کرنے کیلئے آنحضرت کی دعا ۴۶

۴۷ ۔ تمام بیماریوں کیلئے آنحضرت کی دعا ۴۶

۴۸ ۔ بخار کے درد کیلئے آنحضرت کی دعا ۴۶

۴۹ ۔ بخار کے درد کیلئے آنحضرت کی دعا ۴۷

۵۰ ۔ ثالول کی بیماری کیلئے آنحضرت کی دعا۔ ۴۷

(ثالول یعنی بدن پر سرخ داغ بن جانا) ۴۷

۵۱ ۔ آنحضرت کی دعا ثالول کی بیماری کیلئے ۴۸

۵۲ ۔ خنازیر کیلئے آنحضرت کی دعا(خنازیر یعنی بدن میں غدود کا ہونا) ۴۸

۵۳ ۔ سل کی بیماری کیلئے آنحضرت کی دعا ۴۸

۵۴ ۔ دردِ شقیقہ کیلئے آنحضرت کی دعا ۴۹

۵۵ ۔ آنحضرت کی دعا حاملہ عورتوں کیلئے انسانوں اور حیوانوں کے مقابلہ میں ۴۹

۵۶ ۔ جادو کے دور کرنے کیلئے آنحضرت کی دعا ۵۰

۵۷ ۔ بچھو اور سانپ کو دور کرنے کیلئے آنحضرت کی دعا ۵۱

۵۸ ۔ آنحضرت کی دعا گمشدہ کے لوٹانے میں ۵۱

آٹھواں باب ۵۲

۸ ۔ دنوں اور مہینوں کے متعلق آنحضرت کی دعا ۵۲

۵۹ ۔ شعبان کے مہینے کے آخر میں آنحضرت کی دعا ۵۲

۶۰ ۔ رمضان کے مہینے کے چاند کے نکلنے کے وقت آنحضرت کی دعا ۵۳

۶۱ ۔ افطار کے بعد آنحضرت کی دعا ۵۳

۶۲ ۔ نمازِ عید سے پہلے آنحضرت کی دعا ۵۳

۶۳ ۔ عید الفطر کے دن آنحضرت کی دعا ۵۳

۶۴ ۔ فطر اور قربان کے دن آنحضرت کی دعا ۵۴

۶۵ ۔ عرفہ کے دن آنحضرت کی دعا ۵۴

نواں باب ۵۵

۹ ۔ آدابِ سفر میں آنحضرت کی دعائیں ۵۵

۶۶ ۔ گھر سے نکلتے و قت آنحضرت کی دعا ۵۵

۶۷ ۔ گھر سے نکلتے و قت آنحضرت کی دعا ۵۵

۶۸ ۔ سواری پر سوار ہوتے و قت آنحضرت کی دعا ۵۵

۶۹ ۔ خشکی میں سفر کرنے اور سواری پر سوار ہوتے و قت آنحضرت کی دعا ۵۶

۷۰ ۔ کشتی پر سوار ہوتے و قت آنحضرت کی دعا ۵۶

دسواں باب ۵۷

۱۰ ۔ مختلف امور کے متعلق آنحضرت کی دعائیں ۵۷

۷۱ ۔ خدا کی نعمتوں پر شکر کرنے میں آنحضرت کی دعا ۵۷

۷۲ ۔ رزق حلال طلب کرنے کیلئے آنحضرت کی دعا ۵۸

۷۳ ۔ امن و امان کے طلب کرنے کیلئے آنحضرت کی دعا ۵۸

۷۴ ۔ طلبِ ہدایت اور اُس پر باقی رہنے کے متعلق آنحضرت کی دعا ۵۸

۷۵ ۔ طلبِ سلامتی کیلئے آنحضرت کی دعا ۵۸

۷۶ ۔ نعمت کے شکر میںآ نحضرت کی دعا ۵۹

۷۷ ۔ مسجد الحرام سے نکلتے و قت آنحضرت کی دعا ۵۹

۷۸ ۔ مسجد الحرام سے نکلتے و قت آنحضرت کی دعا ۵۹

۷۹ ۔ ایک گروہ کے ساتھ مناظرہ کرنے کے بعد آنحضرت کی دعا ۶۰

۸۰ ۔ اپنے بھائیوں کیلئے آنحضرت کی دعا ۶۰

۸۱ ۔ آنحضرت کی دعا ایک شخص کو مذہبِ شیعہ کی طرف ہدایت کیلئے ۶۰

۸۲ ۔ آنحضرت کی دعا اُس وقت جب مامون نے آنحضرت کو خلافت کے قبول کرنے پر ڈرایا ۶۱

۸۳ ۔ خلافت کے قبول کرتے و قت آنحضرت کی دعا ۶۱

۸۴ ۔ شہادت سے پہلے آنحضرت کی دعا ۶۲

گیارہواں باب ۶۳

۱۱ ۔ زیارات میں آنحضرت کی دعائیں ۶۳

۸۵ ۔ پیغمبر پر سلام کے متعلق آنحضرت کی دعا ۶۳

۸۶ ۔ پیغمبر کی قبر کے پاس آنحضرت کی دعا ۶۳

۸۷ ۔ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام اور دوسرے آئمہ علیہم السلام کی زیارت میں آنحضرت کی دعا ۶۴

۸۸ ۔ اُن کی بہن حضرت معصومہ کی زیارت میں آنحضرت کی دعا ۶۵

۸۹ ۔ تربت امام حسین علیہ السلام سے بنی تسبیح کو پھیر تے و قت آنحضرت کی دعا ۶۶

فصل دوم ۶۸

آنحضرت کے مناظرے ۶۸

۱ ۔ امام کی فضیلت اور صفات کے متعلق آنحضرت کا مناظرہ ۶۸

۲ ۔ آلِ محمد کی دوسری امت پر فضیلت کے متعلق آنحضرت کا مناظرہ ۷۴

۳ ۔ آنحضرت کا مناظرہ آئمہ کی خلافت کو غصب کرنے والوں کی عدم لیاقت میں ۸۴

فصل سوم ۸۶

توحید کے متعلق آنحضرت کا کلام ۸۶

۱ ۔ کلیات توحید کے متعلق آنحضرت کا کلام ۸۷

۲ ۔ کلیات توحید میں آنحضرت کا کلام ۹۱

۳ ۔ کلیات توحید میں آنحضرت کا کلام ۹۳

۵ ۔ اسمائے الٰہی کے حدوث میں آنحضرت کا کلام ۹۷

۷ ۔ آنحضرت کا کلام اس جہان کے حادث ہونے کی دلیل میں ۹۹