تفسير راہنما جلد ۱

 تفسير راہنما 5%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 785

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 785 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 201351 / ڈاؤنلوڈ: 5794
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۱

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

وَلَن يَتَمَنَّوْهُ أَبَدًا بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ وَاللّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمينَ ( ۹۵ )

اور يہ اپنے پچھلےاعمال كى بناپر ہرگز موت كى تمنا نہيں كريں گے كہ خدا ظالموں كے حالات سےخوبواقف ہے (۹۵)

۱_ اخروى سعادت سے مايوسى كى خاطر يہود ہرگز موت كے خواہشمند نہ تھے اور نہ ہى كبھى موت كا استقبال كريں گے _و لن يتمنوه ابدا

۲ _ موت سے گريز كرنا يہوديوں كے دعوى (انكا بہشتى ہونا ) كے غلط ہونے كى دليل ہے _

فتمنوا الموت ان كنتم صادقين _ و لن يتمنوه ابداً

۳ _ يہود گناہگار اور نارواوناپسنديدہ عمل كے مالك ہيں _و لن يتمنوه ابداً بما قدمت ايديهم '' ما قدمت ايديھم _ جو كچھ تم آگے بھيج چكے ہو'' ميں '' ما'' سے مراد گناہ اور ناپسنديدہ اعمال ہيں _

۴ _ گناہوں كے ارتكاب كى وجہ سے يہوديوں كو آخرت ميں بہرہ مند ہونے كى كوئي اميد نہيں ہے_

لن يتمنوه ابداً بما قدمت ايديهم

۵ _ انسانوں كے اعمال و كردار عالم آخرت ميں ان كے انجام كو متعين كرنے والے ہيں _بما قدمت ايديهم

۶ _ قيامت پر ايمان و يقين ركھنے والوں كا موت سے بچنا اور اس كو ناپسند جاننا، اس كى وجہ ان كے گناہ اور اخروى عذاب سے خوف ہے _و لن يتمنوه ابداً بما قدمت ايديهم

''بما قدمت'' ميں ''بائ'' سببية كے لئے ہے_ پس جملہ '' لن يتمنوہ ...'' اس حقيقت كو بيان كررہاہے كہ موت سے خوفزدہ ہونے كے اسباب ميں سے ايك گناہ ہيں _ قابل ذكر ہے كہ يہ جملہ چونكہ ان لوگوں كے بارے ميں ہے جو اللہ تعالى اور قيامت پر ايمان و يقين ركھتے ہيں لہذا مذكورہ دليل بھى انہى سے مخصوص ہے _

۷ _ يہودى ستم گر لوگ ہيں _و الله عليم بالظالمين

'' الظالمين '' كے مصاديق ميں سے ( ماقبل آيات اور اس آيہ مجيدہ كے صدر كلام كے قرينہ سے ) يہودى ہيں _

۳۲۱

۸ _ گناہگار ستم گر ہيں _بما قدمت ايديهم و الله عليم بالظالمين

۹_ اللہ تعالى ستم گروں كے ستم سے آگاہ ہے _والله عليم بالظالمين

۱۰_ گناہوں كے ارتكاب كے ہوتے ہوئے بہشتى ہونے كا دعوى كرنا ايك ظالمانہ ادعا ہے _

قل ان كانت لكم الدار الآخرة و الله عليم بالظالمين

يہوديوں كے گناہگار ہونے كے علاوہ ان كو ستم گر كہنا ہوسكتاہے اس ليئے ہو كہ ان كا دعوى بے جا ہے _

۱۱ _ اللہ تعالى ستم گروں كو ان كے اعمال كى سزا دے گا_والله عليم بالظالمين

ستم گروں سے اللہ تعالى كى آگاہى كو بيان كرنا گويا ان كو عذاب كى دھمكى دينا ہے _

اللہ تعالى : اللہ تعالى كا علم ۹; اللہ تعالى كى سزائيں ۱۱

انجام يا تقدير: تقدير ميں مؤثر عوامل ۵

انسان: انسان كا اخروى انجام ۵

تمنا: تمنائے موت ۱،۲

خوف : عذاب سے خوف كے نتائج ۶; عذاب اخروى سے خوف۶

دعوى : اخروى سعادت كا دعوى ۱۰ ;ظالمانہ دعوى ۱۰

ظالمين : ۷،۸ ظالمين كے بارے ميں اللہ تعالى كا علم ۹ ظالموں كا انجام ۱۱

ظلم : ظلم كا انجام ۱۱

عمل: عمل كے نتائج۵

قيامت : قيامت پر ايمان ركھنے والے ۶

گناہ : گناہ كے نتائج ۶; گناہ كا ارتكاب ۱۰;

گناہگار لوگ: ۳ گناہگاروں كا ظلم ۸

موت: موت سے فرار كا فلسفہ ۶

مومنين: مومنين اور موت ۶

۳۲۲

يہود: يہوديوں كى صفات۳،۷; يہوديوں كا ظلم ۷; يہوديوں كا ناپسنديدہ عمل ۳; يہوديوں كى مايوسى كے عوامل ۴ ; يہوديو ں كا موت سے فرا ر ۲ ; يہوديوں كى گناہگارى ۳،۴; يہوديوں كا آخرت سے محروم ہونا ۴; يہوديوں كے دعووں كے باطل ہونے كى علامتيں ۲; يہوديوں كى اخروى سعادت سے مايوسى ۱،۴; يہود اور موت ۱

وَلَتَجِدَنَّهُمْ أَحْرَصَ النَّاسِ عَلَى حَيَاةٍ وَمِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُواْ يَوَدُّ أَحَدُهُمْ لَوْ يُعَمَّرُ أَلْفَ سَنَةٍ وَمَا هُوَ بِمُزَحْزِحِهِ مِنَ الْعَذَابِ أَن يُعَمَّرَ وَاللّهُ بَصِيرٌ بِمَا يَعْمَلُونَ ( ۹۶ )

اے رسول آپ ديكھيں گے كہ يہزندگى كے سب سے زيادہ حريص ہيں اور بعضمشركين تو يہ چاہتے ہيں كہ انھيں ہزاربرس كى عمر دےدى جائے جب كہ يہ ہزار برسبھى زندہ رہيں تو طول حيات انھيں عذابالہى سے نہيں بچا سكتا _ اللہ ان كےاعمال كو خوب ديكھ رہا ہے (۹۶)

۱_ زندہ رہنے اورطولانى عمر حاصل كرنے ميں حريص ترين لوگ يہود ہيں _و لتجدنهم احرص الناس على حياة

۲ _ ہر طرح كى دنياوى زندگى ، ( چاہے جتنى بھى پست ہو) اس پر يہودى حريص ہيں اور دل وابستہ كيئے ہوئے ہيں _

و لتجدنهم احرص الناس على حياة

'' حياة'' كو نكرہ لانا اس نكتہ كى طرف اشارہ ہے كہ يہودى كسى بھى خصوصيت كے ساتھ، كے ساتھ اگر چہ كتنى ہى پست و حقير ہو ليكن پھر بھى فقط زندہ رہنا چاہتے ہيں _

۳ _ يہوديوں كى روش اور چال ڈھال ان كى دنياوى زندگى كے بارے ميں شديد حرص اور موت سے خوف كى دليل ہے _

و لتجدنهم احرص الناس على حياة

''لتجدن'' فعل '' تجد _ تم پاتے ہو'' ، لام قسم اور نون تاكيد سے مركب ہے يعنى يقينا بلاشك تم ديكھتے ہو كہ يہودى انتہائي حريص لوگ ہيں _ اس بات پر تاكيد كہ تم تو يہوديوں كى دنياوى زندگى پر دلبستگى كو پاتے ہو، اس مفہوم كو بيان كررہاہے كہ يہوديوں كى چال ڈھال اس چيز كى دليل ہے كہ وہ لوگ دنياوى زندگى سے شديد محبت ركھتے ہيں _

۳۲۳

۴ _ يہوديوں كا دنياوى زندگى سے تعلق اوردنيا سے ان كى محبت كا نماياں ہونا اس امر ميں مانع ہے كہ وہ لوگ اخروى زندگى كا اشتياق و شوق ركھتے ہوں يا موت سے خوف نہ كھانے كا اظہار كريں _و لتجدنهم احرص الناس على حياة

جملہ '' لتجدنھم ...'' ، '' لن يتمنوہ'' كے لئے دليل ہے يعنى يہ حقيقت كہ يہوديوں كو آخرت ميں پہنچنے كى اور موت كى ہرگز كوئي خواہش نہيں ،يہ ان كى زندگى سے بہت واضح طور پر مشخص ہے _يہ حقيقت اتنى واضح ہے كہ وہ لوگ خود بھى اس كا انكار نہيں كرسكتے_

۵ _يہوديوں كا دنياوى زندگى كے بارے ميں شوق و اشتياق حتى مشركين سے بھى زيادہ ہے_و لتجدنهم احرص الناس و من الذين اشركوا '' من الذين'' ، '' الناس'' پر عطف ہے يعنى''و لتجدنهم احرص من الذين اشركوا .. تم ديكھتے ہو كہ وہ لوگ مشركين سے بھى زيادہ دنياوى زندگى پر حريص ہيں ''

۶_ يہوديوں كا دنياپرست ہونا قرآن كريم كى پيشين گوئيوں ميں سے ہے _لتجدنهم احرص الناس على حياة

۷ _ يہودى بھى اپنے دعوى ( كہ بہشت انكا مقدر ہے ) كے بے بنياد ہونے سے واقف ہيں _

ان كانت لكم الدار الاخرة و لتجدنهم احرص الناسہوسكتاہے يہ جملے '' لتجدنھم ...'' اور '' يود احدھم ...'' يہوديوں كے دعوى ( ان كانت آية ۹۴) پر ناظر ہو _ يعنى يہ كہ تم يہودى ايك طرف تو دعوى دار ہو كہ عالم آخرت بس تم سے متعلق ہے جبكہ دوسرى طرف تم دنيا كى زندگى ميں ہميشہ كے لئے رہنے كے خواہشمند ہو يہ بات دليل ہے كہ تمہيں خود بھى اپنے دعوى پر يقين نہيں ہے _

۸_ يہوديوں كا ہر فرد ہزار سال كى طولانى زندگى كا خواہشمند ہے _يود احدهم لو يعمر الف سنة

'' يعمرّ'' تعمير سے ہے جس كا معنى ہے جسے عمر دى گئي ہو_''احدھم'' كو '' يود'' كے فاعل كے طور پر لانا اور ضمير جمع (يودون) سے استفادہ نہ كرنا اس معنى كى وضاحت كرتاہے كہ ہزار سال كى طولانى عمر يہوديوں كے فرد فرد كى خواہش ہے_

۹_ دنيا سے محبت اور اس كى خاطر طولانى عمر كى آرزو كرنا ناپسنديدہ اور مكروہ صفت ہے _

و لتجدنهم احرص الناس على حياة يود احدهم لو يعمر الف سنة

آيت كا لب و لہجہ يہوديوں كى مذمت كررہاہے كہ دنيا كى محبت كى خاطر ان لوگوں نے طولانى عمر كى خواہش كى ہے _

۱۰_ مشركين دنيا كى زندگى سے دل وابستہ كيئے ہوئے ہيں اور اسى پر حريص ہيں _لتجدنهم احرص الناس و من الذين اشركوا

۳۲۴

۱۱ _ بعض مشركين ہزار سال كى طولانى زندگى كے خواہش مند ہيں _ومن الذين اشركوا يود احدهم لو يعمر الف سنة

يہ مفہوم اس اعتبار سے ہے كہ '' و من الذين اشركوا'' مبتدائے محذوف كى خبر ہے نہ كہ ''الناس'' پر عطف ہے يعنى مطلب يوں ہے ''و من الذين اشركوا طائفة يود احدھم'' بنابريں جملہ '' و من الذين ...'' حاليہ ہے اور '' يود احدھم'' انہى مشركين كى صفت بيان كى گئي ہے _ پس آيہ مجيدہ كا مفہوم يوں بنتاہے _ يہودى سب سے زيادہ دنيا سے دل وابستہ كيئے ہوئے ہيں در آں حاليكہ بعض مشركين ہزار سالہ عمر كے خواہشمند ہيں _

۱۲ _ گناہگار يہود عذاب جہنم ميں مبتلا ہوں گے _بما قدمت ايديهم و ما هو بمزحزحه من العذاب

''مزحزح'' كا مصدر ''زحزحة'' ہے جسكا معنى ہے دور كرنا _

۱۳ _ عالم آخرت سے يہوديوں كى مايوسى ،ان كى دنياوى زندگى پر حرص اور طولانى عمر كى آرزو كے بارے ميں زمين ہموار كرتى ہے _*يود احدهم لو يعمر الف سنة و ما هو بمزحزحه من العذاب ان يعمر

۱۴ _ دنياوى زندگى اور طولانى عمر يہوديوں كے اخروى عذاب سے نجات كا باعث نہيں ہوسكتي_و ما هو بمزحزحه من العذاب ان يعمر ''ان يعمر'' ''ہو'' كے لئے بدل ہے يا پھر ''مزحزح'' كے لئے فاعل ہے_ دونوں كى بازگشت ايك معنى كى طرف ہے_ جملہ ''ما ہو ...'' كا معنى يہ ہے يہوديوں كو بنابريں فرض كہ ہزار سالہ عمر دے دى جائے) ، كو يہ طولانى عمر عذاب سے نجات نہيں دلاسكتي_

۱۵ _ گناہگاروں كى عمر جتنى بھى طولانى ہو عذاب الہى سے نجات كا موجب نہيں ہوسكتي_بما قدمت ايديهم و ما هو بمزحزحه من العذاب ان يعمر

۱۶_ يہوديوں كے دنياپرستى پر مبنى اعمال و كردار پر اللہ تعالى ناظر ہے _و الله بصير بما يعملون

آرزو: طولانى عمر كى آرزو ۹،۱۳; ناپسنديدہ آرزو ۹

اخلاق: ناپسنديدہ اخلا ق۹

اسماء و صفات: بصير ۱۶

اعداد: ہزار كا عدد ۸،۱۱

اللہ تعالى :

۳۲۵

اللہ تعالى كى نظارت ۱۶

حريص لوگ : ۱،۲،۳،۵،۱۰ دنياطلب لوگ : ۶

دنياطلبي: دنياطلبى كى سرزنش ۹

زندگي: دنياوى زندگى كا حرص ۱۰

عذاب: اہل عذاب ۱۲

عقيدہ: باطل عقيدہ ۷

قرآن: قرآن كريم كى پيشين گوئي ۶

گناہگار لوگ: گناہگاروں كو عذاب ۱۵; گناہگاروں كى سزا ۱۲; گناہگار اور طولانى عمر ۱۵; گناہگاروں كى نجات ۱۵

مايوسي: آخرت سے مايوسى كے نتائج ۱۳

مشركين : زندگى كے بارے ميں مشركين كى حرص ۱۰; طولانى عمر كے بارے ميں مشركين كى حرص ۱۱; مشركين كى خواہشات ۱۱; مشركين كى صفات ۱۰; مشركين اور دنياوى زندگى ۵

يہود: يہوديوں كى مايوسى كے نتائج ۱۳; يہوديوں كى آرزوئيں ۱۳; يہوديوں كے دعوى كا باطل ہونا ۷; يہوديوں كا موت سے خوف ۳،۴; زندگى كے بارے ميں يہوديوں كى حرص ۱،۲،۳،۴ ،۵ ،۱۳; طولانى عمر كے بارے ميں يہوديوں كى حرص ۱،۸،۱۳; يہوديوں كى خواہشات ۸; يہوديوں كى دنياطلبى ۶،۱۶; يہوديوں كى دنياوى زندگى ۱۴; يہوديوں كى صفات ۱،۲،۶; يہوديوں كو اخروى عذاب ۱۲،۱۴; يہوديوں كا عقيدہ ۷; يہوديوں كا علم ۷; يہوديوں كا عمل ۱۶; يہوديوں كے نجات ۱۴; يہوديوں كى حرص كى نشانياں ۳،۴; گناہگار يہود ۱۲; يہود اور بہشت ۷; يہود اور طولانى عمر ۱۴

۳۲۶

قُلْ مَن كَانَ عَدُوًّا لِّجِبْرِيلَ فَإِنَّهُ نَزَّلَهُ عَلَى قَلْبِكَ بِإِذْنِ اللّهِ مُصَدِّقاً لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَهُدًى وَبُشْرَى لِلْمُؤْمِنِينَ ( ۹۷ )

اے رسولكہہ ديجئےكہ جو شخص بھى جبريل كا دشمن ہےاسے معلوم ہونا چاہئے كہ جبريل نے آپ كےدل پرقرآن حكم خدا سے اتارا ہے جو سابقكتابوں كى تصديق كرنے والا ، ہدايت اورصاحبان ايمان كے لئے بشارت ہے (۹۷)

۱_ حضرت جبرائيلعليه‌السلام كے ساتھ يہوديوں كى عداوت اور كينہ پرورى _من كان عدواً لجبريل

''من كان'' سے مراد گذشتہ آيات كى روشنى ميں يہود ہيں _

۲ _ پيامبر اسلام (ص) كے قلب اطہر پر حضرت جبرائيلعليه‌السلام قرآن كريم لے كر آنے والے ہيں _فانه نزله على قلبك

۳ _ حضرت جبرائيلعليه‌السلام نے اپنى طرف سے نہيں بلكہ اللہ تعالى كے اذن اور فرمان سے قرآن كريم كو پيامبر اسلام (ص) كے قلب اطہر پر نازل كيا _فانه نزله على قلبك باذن الله

۴ _ فرشتے اللہ تعالى كے اذن اور فرمان كے بغير كوئي كام انجام نہيں ديتے _فانه نزله على قلبك باذن الله

۵ _ پيامبر اسلام(ص) پر حضرت جبرائيلعليه‌السلام كے ذريعے قرآن كريم كا نزول اس بات كا موجب بنا كہ يہود جبرائيلعليه‌السلام سے عداوت اور كينہ پرورى كريں _من كان عدواً لجبرئيل فانه نزله على قلبك باذن الله

جملہ '' فانہ جبرائيلعليه‌السلام نے قرآن كو اللہ كے اذن سے تيرے قلب پر نازل كيا '' يہوديوں كے جبرائيلعليه‌السلام سے كينہ كا سبب بيان كررہاہے_

۶ _ يہوديوں كا جبرائيلعليه‌السلام اور نظام وحى كے بارے ميں جاہلانہ تصور _قل من كان عدواً لجبريل فانه نزله على قلبك باذن الله

۷_ قرآن كريم نے تورات كے نفس كلام كى تائيد اور اسكى صداقت و سچائي كى تصديق كى _مصدقا لما بين يديه

يہ مفہوم اس بناپر ہے كہ ''مصدقا'' ، ''نزلہ'' كى ضمير مفعولى كے لئے حال ہو اور اس سے مراد قرآن كريم ہے _ ''ما بين يديہ _ وہ كتاب جو قرآن كريم سے پہلے تھى '' آيہ مجيدہ ميں اس سے مراد تورات ہے _

۳۲۷

۸ _ قرآن كريم كا وجود تورات كى حقانيت كے لئے گواہ اور شاہد كے طور پر ہے *مصدقا لما بين يديه

قرآن كريم كى طرف سے تورات كى تصديق (مصدقا لما بين يديہ ) كا معنى ممكن ہے يہ ہو كہ قرآن تورات كى صداقت و سچائي كا گواہ ہے يعنى قرآن كا نزول اس امر كا موجب ہوا كہ تورات ميں قرآن كے آنے كى جو پيشين گوئياں تھيں وہ پورى ہوگئيں پس اسى وجہ سے قرآن كريم تورات كى صداقت و سچائي كو ثابت كرنے والا اور اسكى حقانيت كا گواہ ہے _

۹ _ قرآن كريم اہل ايمان كو ہدايت كرنے والا ہے _هديً و بشرى للمومنين

'' ہدي'' مصدر ہے جو يہاں اسم فاعل ''ہادي'' كے معنى ميں آياہے _

۱۰_ قرآن كريم اہل ايمان كو دنيا وآخرت كى سعادت مندى كى خوش خبرى دينے والا ہے _و بشرى للمومنين

'' بشرى '' ايسى خبر كو كہتے ہيں كہ جس ميں كيف و سرور پايا جاتاہو اور آيت ميں اسكا معنى '' بشير _ بشارت دينے والا'' ہے _

۱۱ _ يہوديوں كى حضرت جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى كى بازگشت اللہ تعالى سے دشمنى كى طرف ہے _

من كان عدواً لجبريل فانه نزله على قلبك باذن الله

جملہ ''فانہ نزلہ'' سے'' بشرى للمومنين'' تك بيان شدہ حقائق يہوديوں كى جبرائيلعليه‌السلام سے كينہ پرورى كا جواب ہيں _ '' باذن اللہ'' كى قيد كا مطلب يہ ہے كہ جبرائيلعليه‌السلام اللہ تعالى كے فرمان سے پيامبر اسلام (ص) پر قرآن كريم لے كر آئے _ پس اگر قرآن كريم كا نزول عداوت كا باعث ہے تو پھر تم يہودى اللہ تعالى سے دشمنى كرو _ بنابريں جملہ شرطيہ '' من كان ...'' كا جواب يوں بنتاہے''فهو عدو الله ''

۱۲ _ يہوديوں كى جبرائيل (عليہ السلام) سے دشمنى در حقيقت تورات سے دشمني، انسانى ہدايت كے سرچشموں سے دشمنى اور بشارت كا پيغام لانے والوں سے دشمنى ہے _فانه نزله مصدقا لما بين يديه و هدى و بشرى للمومنين

''مصدقا ...'' ، ''ھدي'' اور '' بشرى للمومنين'' ميں سے ہر ايك تعريف '' باذن اللہ '' كى طرح ممكن ہے كہ جبرائيلعليه‌السلام سے كينہ ركھنے والے يہوديوں كے لئے جواب نقضى ہو يعنى يہ كہ قرآن جو تمھارے دين اور تمہارى كتاب كى تائيد كرنے والاہے، انسانى ہدايت كا سرچشمہ ہے اور سعادتوں كى بشارت ديتاہے اس قرآن كے لانے والے سے دشمنى در اصل تورات سے دشمنى اور سے دشمنى ہے _

۱۳ _ قرآن كريم كا حكم الہى سے نازل ہونا اس بات كى دليل ہے كہ يہوديوں كى جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى بے جا ہے _

۳۲۸

من كان عدواً لجبريل فانه نزله على قلبك باذن اللهيہ مفہوم اس بناپر ہے كہ''باذن اللہ'' كى قيد يہوديوں كى جبرائيل عليه‌السلام سے عداوت كا حلّى جواب ہو يعنى يہ كہ جبرائيل عليه‌السلام فرمان الہى سے پيامبر اسلام (ص) پر قرآن كريم لے كر آئے لہذا وہ جو فرمان الہى كى اطاعت كرتاہے اسے اللہ تعالى پر اعتقاد ركھنے والوں كے ہاں مورد غضب نہيں ہونا چاہيئے_

۱۴ _ تورات كى قرآن كريم كى جانب سے تائيد ، يہوديوں كى وحى كا پيام لانے والے ( جبرائيلعليه‌السلام ) سے دشمنى كے بے جا ہونے كى دليل ہے _فانه نزله على قلبك باذن الله مصدقا لما بين يديه

'' مصدقا لما بين يديہ _ قرآن تورات كى صداقت كى تائيد كرتاہے '' يہ جملہ جبرائيلعليه‌السلام كے دشمن يہوديوں كے جواب ميں ہے جو اس نكتہ كو بيان كررہاہے كہ جبرائيلعليه‌السلام ايك ايسى حقيقت كو لے كر آئے ہيں جو تمہارے دين اور كتاب كى تصديق كرنے والى ہے اور جو اس كى صداقت و سچائي پرگواہ ہے پس بے ج:ا ہے كہ تم اس كے لانے والے جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى ركھو _

۱۵ _ قرآن كريم كا ہدايت كرنا اور بشارت دينا، يہوديوں كى اس كے نازل كرنے والے (جبرائيلعليه‌السلام ) سے عداوت كے بے جا ہونے پر دليل ہے _فانه نزله على قلبك هديً و بشرى للمومنين ''ہدى و بشري'' ميں بھى ''مصدقا'' كى طرح يہ نكتہ موجود ہے كہ جبرائيلعليه‌السلام نے پيامبر اكرم (ص) كو ايسے معارف القا كيئے جو بشارت دينے والے اور ہدايت كرنے والے ہيں پس اس ( جبرائيلعليه‌السلام ) سے دشمنى كى كوئي معقول و جہ نہيں ہوسكتي_

اللہ تعالى : اذن الہى ۳،۴; اوامر الہى ۱۳

پيامبر اسلام (ص) : پيامبر اسلام (ص) كے قلب پر وحى ۲

تورات: تورات كى تصديق ۷،۸،۱۴; تورات كى حقانيت كے دلائل ۷،۸

حضرت جبرائيلعليه‌السلام : جبرائيلعليه‌السلام كا خضوع اور اطاعت ۳; جبرائيلعليه‌السلام كے دشمن ۱; جبرائيلعليه‌السلام كى اہميت ۲،۳،۵ ، ۱۴ ، ۱۵

دشمني: تورات سے دشمنى ۱۲; ہدايت كرنے والوں سے دشمنى ۱۲; جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى كا فلسفہ ۵; جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى كى ناپسنديدگى ۱۳،۱۴،۱۵

قرآن كريم : قرآن كريم كى بشارت ۱۰،۱۵; قرآن كريم اور تورات ۷،۸،۱۴; قرآن كريم كے نزول كى

۳۲۹

كيفيت ۲،۳،۵; قرآن كريم كى گواہى ۷،۸; قرآن كريم كا نزول ۱۳،۱۵; قرآن كريم كى اہميت ۸،۹،۱۰،۱۵; قرآن كريم كا ہدايت كرنا ۹،۱۵

ملائكة: ملائكہ كا خضوع ۴; ملائكہ كے عمل كا دائرہ ۴

مؤمنين: مؤمنين كو بشارت ۱۰; مؤمنين كى اخروى سعادت ۱۰; مؤمنين كى دنياوى سعادت۱۰; مومنين كى ہدايت ۹

يہود: يہوديوں كى جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى ۱،۵،۱۱،۱۲،۳ ۱، ۱۴، ۱۵; يہوديوں كى اللہ تعالى سے دشمنى ۱۱; يہوديوں كا عقيدہ ۶; يہوديوں كى دشمنى كے عوامل ۵; يہودى اور جبرائيلعليه‌السلام ۶; يہودى اور وحى ۶

مَن كَانَ عَدُوًّا لِّلّهِ وَمَلآئِكَتِهِ وَرُسُلِهِ وَجِبْرِيلَ وَمِيكَالَ فَإِنَّ اللّهَ عَدُوٌّ لِّلْكَافِرِينَ ( ۹۸ )

جوبھياللہ ، ملائكہ ، مرسلين اور جبريل وميكائيل كا دشمن ہوگا اسے معلوم رہے كہخدا بھى تمام كافروں كا دشمن ہے (۹۸)

۱_ جو لوگ فرشتوں اور انبياءعليه‌السلام كے دشمن ہيں اللہ تعالى ان كا دشمن ہے _

من كان عدوا ً لله و ملائكته و رسله فان الله عدو للكافرين

۲ _ جو حضرت جبرائيلعليه‌السلام اور حضرت ميكائيلعليه‌السلام سے دشمنى ركھے اللہ تعالى ان كا دشمن ہے _

من كان عدوا الله و جبريل و ميكال فان الله عدو للكافرين

۳ _ فرشتے اور انبياءعليه‌السلام اللہ تعالى كے ہاں بہت زيادہ مقام و منزلت ركھتے ہيں _من كان عدوا لله و ملائكته و رسله

قرآن كريم نے چونكہ فرشتوں اور انبياءعليه‌السلام كو لفظ اللہ كے ہمراہ بيان فرماياہے اور ان كے دشمنوں كو اللہ تعالى كے ہاں مبغوض ( مورد غضب) قرار ديا ہے اس سے معلوم ہوتاہے كہ فرشتے اورا نبياءعليه‌السلام اللہ تعالى كے ہاں بہت زيادہ مقام و منزلت ركھتے ہيں _

۴ _ حضرت جبرائيلعليه‌السلام اور حضرت ميكائيلعليه‌السلام باقى تمام فرشتوں كى نسبت اللہ تعالى كے ہاں بہت زيادہ مقام و منزلت كے مالك ہيں _

من كان عدوا لله و ملائكته و رسله و جبريل و ميكائيل

'' ملائكتہ'' كا لفظ جبرائيلعليه‌السلام اور ميكائيلعليه‌السلام كو بھى شامل ہے _ پس فرشتوں كے مابين خصوصى طور پر ان كا ذكر كرنا ہوسكتاہے ان كے باعظمت مقام كى طرف اشارہ ہو _

۳۳۰

۵ _ انبيائے الہى فرشتوں حتى جبرائيلعليه‌السلام اور ميكائيلعليه‌السلام سے بھى افضل ہيں *من كان عدواً لله و ملائكته و رسله و جبريل و ميكائيل

يہ بات گزرچكى ہے كہ تمام فرشتوں كے مابين جبرائيلعليه‌السلام اور ميكائيلعليه‌السلام كا خصوصى طور پر ذكر كرنا انكى فضيلت كى دليل ہے اور ''رسلہ'' كو ''جبرئيل و ميكائيل'' پر مقدم كرنا اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ انبياءعليه‌السلام جبرائيلعليه‌السلام اور ميكائيلعليه‌السلام سے افضل ہيں _

۶ _ اللہ تعالى ، انبياءعليه‌السلام اور فرشتوں كے دشمن كافر ہيں _من كان عدوا لله فان الله عدو للكافرين

تقاضائے كلام يہ تھا كہ '' الكافرين'' كى جگہ ''ہم '' ضمير لائي جائے يہ امر دو نكتوں كا حامل ہے ۱_ اس بات كى وضاحت كہ يہ لوگ كافر ہيں _

۲ _ ان كى خدا تعالى سے دشمنى كى وجہ ان كا كفر ہے_ بنابريں آيہ مجيدہ كا معنى يہ بنتاہے وہ لوگ جو ا للہ تعالى كے دشمن ہيں تو اللہ تعالى ان كا دشمن ہے كيونكہ وہ لوگ كافر ہيں _

۷ _ جبرائيلعليه‌السلام اور ميكائيلعليه‌السلام كے دشمن كافرہيں _من كان عدوا لله و جبريل و ميكال فان الله عدو للكافرين

۸ _ خداوند متعال كفار كا دشمن ہے _فان الله عدو للكافرين

۹ _ يہود حضرت جبرائيلعليه‌السلام سے عداوت كے باعث كافر ہيں اور خداوند متعال انكا دشمن ہے _

من كان عدوا لله جبريل و ميكال فان الله عدو للكافرين

گذشتہ آيات كى روشنى ميں '' الكافرين '' كے مصاديق ميں سے يہود بھى ہيں _

اللہ تعالى : اللہ تعالى كى دشمنى ۱،۲،۸،۹

ابنياءعليه‌السلام : انبياءعليه‌السلام اور ملائكة۵; انبياءعليه‌السلام كى جبرائيلعليه‌السلام پر فضيلت ۵; انبياءعليه‌السلام كى ميكائيلعليه‌السلام پر فضيلت ۵; انبياءعليه‌السلام كے فضائل ۵; انبياءعليه‌السلام كے دشمنوں كا كفر ۶; انبياءعليه‌السلام كے درجات ۳

انبياعليه‌السلام ئے الہي: انبيائے الہىعليه‌السلام كے دشمن ۱

جبرائيلعليه‌السلام : جبرائيلعليه‌السلام كے دشمن ۲; جبرائيلعليه‌السلام كے دشمنوں كا كفر ۷،۹; جبرائيلعليه‌السلام كے درجات ۴

دشمن: اللہ تعالى كے دشمن ۱; دشمنان خدا كا كفر ۶

۳۳۱

دشمني: جبرائيلعليه‌السلام كے ساتھ دشمنى كے نتائج ۹; كفار كے ساتھ دشمنى ۸ كفار: ۶،۷،۹

كفر: كفر كے موجبات ۶،۷،۹

ملائكہ: لائكہ كے دشمن ۱; ملائكہ كے دشمنوں كا كفر ۶ ملائكہ كے درجات ۳،۴

ميكائيلعليه‌السلام : ميكائيلعليه‌السلام كے دشمن ۲; دشمنان ميكائيلعليه‌السلام كا كفر ۷; ميكائيلعليه‌السلام كے درجات ۴

يہود: يہوديوں كى جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى ۹

وَلَقَدْ أَنزَلْنَآ إِلَيْكَ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ وَمَا يَكْفُرُ بِهَا إِلاَّ الْفَاسِقُونَ ( ۹۹ )

ہمنے آپ كى طرف روشن نشانياں نازل كى ہيں اور ان كا انكار فاسقوں كے سوا كوئي نہ كرے گا (۹۹)

۱ _ پيامبر اسلام (ص) كى اپنى نبوت كى حقانيت كے لئے بہت واضح اور روشن دلائل و معجزات ہيں _

و لقد أنزلنا اليك آيات بيناتسورہ مباركة كے اس حصہ ميں چونكہ پيامبر اسلام(ص) كى رسالت اور قرآن كريم كى دعوت كے بارے ميں گفتگو ہوئي ہے لہذا كہا جاسكتاہے كہ ''آيات بينات_ (واضح اور روشن نشانياں ) كا متعلق قرآن كريم اور آنحضرت(ص) كى رسالت كى صداقت و سچائي ہو_

۲ _ يہوديوں كا آنحضرت (ص) پر يہ الزام يا تہمت تھى كہ آپ (ص) كے پاس آپ (ص) كى نبوت كى حقانيت كى واضح اور روشن دليل و برہان نہيں ہے _و لقد أنزلنا اليك آيات بينات

معمولاً كسى جملہ كے ساتھ تاكيد كو بيان كرنا اس امر كى حكايت كرتاہے كہ مخاطبين شك و ترديد كا شكارہيں يا انكار كرتے ہيں _ جملہ ''و لقد أنزلنا ...'' كا حرف لام جو قسم مقدر كى حكايت كرتاہے اور حرف ''قد'' كے ساتھ تاكيد كرنے سے معلوم ہوتاہے كہ آيہ مجيدہ كا مورد خطاب يہودى ہيں جو آيت كے مضمون كو شك و ترديد كى نگاہ سے ديكھتے تھے يا پھر منكر تھے_

۳ _ پيامبر اسلام (ص) كو دلائل و معجزات عطا كرنے والا اللہ تعالى ہے _و لقد أنزلنا اليك

۴ _ قرآن كريم ميں خود اسكى اپنى اور پيامبر اكرم ( ص) كى رسالت كى حقانيت پر مشتمل آيات اور واضح دلائل موجود ہيں _و لقد أنزلنا اليك آيات بينات

'' آيات'' سے مراد ممكن ہے قرآنى آيات ہوں يا ممكن ہے وہ معجزات اور دلائل مراد ہوں جو آنحضرت (ص) كى صداقت اور قرآن كريم كے آسمانى ہونے پر دلالت كررہے ہوں _ مذكورہ مفہوم پہلے احتمال كى بناپر ہے _

۳۳۲

۵ _ فقط فاسقين ( منحرف لوگ) ہيں جو قرآن كريم اور اسكے واضح دلائل كو قبول نہيں كرتے اور ان كے بارے ميں كفر اختيار كرتے ہيں _و ما يكفر بها الا لفاسقون

۶ _ فسق اور انحراف خدا تعالى كى آيات كے انكار كا سرچشمہ اور ايمان كى بنياديں كھودينے كا باعث ہے_

و ما يكفر بها الا الفاسقون

۷_ يہوديوں كا فسق اور انحراف ان كے قرآن كريم اور آيات الہى سے كفر كا موجب بنا_

و ما يكفر بها الا الفاسقونماقبل اور ما بعد كى آيات كے قرينے سے ''الفاسقون'' كا واضح مصداق يہودى ہيں _ گزشتہ آيات ميں ايمان سے منہ موڑنے كے بعض يہودى بہانوں كا ذكر كيا گيا ہے اور اس آيہ مجيدہ ميں بيان كيا جارہاہے كہ يہوديوں كے ايمان سے منہ پھيرنے كى اصلى وجہ ان كا پہلے سے موجود انحراف اور فسق و فجور ہے _

۸ _ قرآن كريم اور پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كے دلائل كا انكار_ منكر كے فسق اور انحراف كى دليل ہے_

و ما يكفر بها الا الفاسقون

۹ _ دنياپرستى ، فرشتوں سے دشمني، انبياءعليه‌السلام اور دينى قائدين كے قتل جيسے گناہوں كا ارتكاب اور الہى عہد و پيمان توڑنا يہ سب فسق كے مصاديق ہيں _و ما يكفر بها الا الفاسقون يہوديوں كے قرآن كريم اور پيامبر اكرم (ص) پر ايمان لانے كى راہ ميں ركاوٹوں كا ذكر گزشتہ آيات (۷۴ ، ۹۸) ميں كيا گيا ہے اس آيہ مجيدہ ميں قرآن كريم اور پيامبر اسلام (ص) كے انكار كى بنياد پہلے سے موجود فسق كو قرار ديا گيا ہے پس ان آيات ميں جن ركاوٹوں كا ذكر كيا گياہے وہ قرآن حكيم كى نظر ميں فسق كے مصاديق اور فسق كے معنى كو بيان كرنے والى ہيں _

۱۰_ نفس پرستي، حسد ، نسل پرستي، احساس برترى اور تكبر اور خودكو بغير كسى دليل كے اہل بہشت ميں سے سمجھنا فسق كے مصاديق ميں سے ہے _

و ما يكفر بها الا الفاسقون

۳۳۳

۱۱ _ قرآن حكيم كا انكار، وحى و رسالت كى معرفت كےلئے درست بصيرت سے باہر نكل جانے كى دليل ہے _

و ما يكفر بها الا الفاسقون

يہ مفہوم فسق كے معنى ( حد اعتدال سے نكلنا ) كے اعتبار سے ہے مقولہ ايمان '' جو معرفت و شناخت كا ايك مقولہ ہے'' ميں اعتدال سے خارج ہونا اس سے مراد درست بصيرت و تدبر كا نہ ہونا ہے _

اسلام : صدر اسلام كى تاريخ ۲

اللہ تعالى : اللہ تعالى كى عنايات ۳

انبياءعليه‌السلام : انبياءعليه‌السلام كا قتل ۹

ايمان: ايمان كے زوال كى زمين كا فراہم ہونا ۶; ايمان كى راہ ميں ركاوٹيں ۶

بصيرت: غلط بصيرت كى نشانياں ۱۱

پيامبر اسلام (ص) :پيامبر اسلام (ص) كو جھٹلانا ۸; پيامبر اسلام(ص) پر تہمت ۲; پيامبر اسلام كى حقانيت ۲; پيامبر اسلام (ص) كى حقانيت كے دلائل ۱; پيامبر اسلام (ص) كو جھٹلانے والوں كا فسق ۸; پيامبر اسلام (ص) كا معجزہ ۱،۳

حسد : حسد كا فسق ۱۰

دشمنى : ملائكہ سے دشمنى ۹

دعوى : اخروى سعادت كا دعوى ۱۰

دنيا طلبي: دنيا طلبى كا فسق ۹

دينى قائدين: دينى قائدين كا قتل ۹

عہد شكنى : اللہ تعالى كے ساتھ عہد شكنى ۹

فاسقين : فاسقين اور قرآن كريم ۵; فاسقين كا كفر ۵;

فسق: فسق كے نتائج ۶،۷; فسق كے موارد ۹،۱۰; فسق كى علامتيں ۸

قرآن كريم : قرآن كريم كى بينات ۴،۵; قرآنى تعليمات ۴; قرآن كا جھٹلانا ۸; قرآن كى حقانيت كے دلائل ۴; قرآن كريم كو جھٹلانے والوں كا فسق ۸

كفار:۵

۳۳۴

كفر: آيات الہى كے كفر كے بارے ميں عوامل ۶،۷; قرآن كريم كے بارے ميں كفر كے عوامل ۷; قرآن كريم كے بارے ميں كفر ۵،۱۱

معجزہ: معجزہ كا سرچشمہ ۳

منحرفين : منحرفين اور قرآن كريم ۵

نسلى تعصب: نسلى تعصب كا فسق ۱۰

نفس پرستى : نفس پرستى كا فسق ۱۰

يہود: يہوديوں كے فسق كے نتائج ۷; يہوديوں كى تہمتيں ۲; يہوديوں كے كفر كے عوامل ۷; صدر اسلام كے يہودى ۲; يہودى اور پيامبر اسلام (ص) ۲

أَوَكُلَّمَا عَاهَدُواْ عَهْداً نَّبَذَهُ فَرِيقٌ مِّنْهُم بَلْ أَكْثَرُهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ ( ۱۰۰ )

ان كا حال يہ ہے كہ جب بھيانھوں نے كوئي عہد كيا تو ايك فريق نےضرور توڑ ديا بلكہ ان كى اكثريت بے ايمانہى ہے (۱۰۰)

۱_ يہوديوں نے اپنى پورى تاريخ ميں اللہ تعالى اور انبياءعليه‌السلام سے عہد و پيمان باندھے تھے_او كلما عاهدوا عهداً

يہ جملہ ''كلما عاہدوا جب كبھى بھى تم نے عہد باندھا'' متعدد اور مختلف عہد و پيمان پر دلالت كرتاہے _ ''بل اكثرہم لا يؤمنون'' كى طرح كے قرائن دلالت كرتے ہيں كہ ان عہد و پيمان سے مراد يہوديوں كے اللہ تعالى اور انبياعليه‌السلام ء سے كيئے گئے عہد و پيمان تھے_

۲ _ يہوديوں كى تاريخ عہد شكنى اور الہى عہد و پيمان سے لاپروائي كے ساتھ پرُ ہے _او كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم

''نبذ'' كا معنى ہے پھينكنا اور چھوڑ دينا البتہ آيہ مجيدہ ميں توڑنے سے كنايہ ہے_

۳_ يہود عہدشكنى اور الہى عہد وپيمان توڑنے كى وجہ سے اللہ تعالى كى توبيخ و سرزنش كے سزاوار قرار پائے_

او كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم

'' او كلما ...'' ميں استفہام انكار توبيخى ہے_

۴ _ الہى عہد و پيمان كى پابندى كرنا ضرورى ہے _او كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم

۳۳۵

اللہ تعالى كى جانب سے عہد شكنوں كى توبيخ و سرزنش اس بات پر دلالت كرتى ہے كہ معاہدوں اور عہد و پيمان كى پابندى ضرورى اور واجب ہے _

۵ _ بہت سارے يہوديوں كى نظر ميں الہى عہد و پيمان كم قدر قيمت كا معاملہ ہے _نبذه فريق منهم

يہ مفہوم اس معنى كى بناپر ہے جو راغب نے ''نبذ''كے بارے ميں بيان كيا ہے _ راغب نے المفردات ميں كہاہے '' كسى چيز كى كم قدر قيمت ہونے كے باعث اسكو گرانا يا دور پھينكنا ہے _

۶ _ كسى امت كے عہد شكن گروہ كے مقابل اس امت كے سارے افراد ذمہ دار ہيں _-*او كلما عاهدو عهداً نبذه فريق منهم بعض يہوديوں كى عہدشكنى كى وجہ سے آيہ مجيدہ تمام يہوديوں كى ملامت كررہى ہے يہ بات اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ ذمہ دار لوگوں كو چاہيئے كہ امر بمعروف اور نہى از منكر كے ذريعے دوسروں كو عہد شكنى سے روكيں ورنہ سب لوگ ملامت كے مستحق قرا رپائيں گے _

۷_ يہوديوں كى اكثريت حتى اپنے انبياءعليه‌السلام اور آسمانى كتابوں پر ايمان نہيں ركھتے _بل اكثرهم لا يؤمنون

گذشتہ آيات كى روشنى ميں ايمان كا متعلق انبياءعليه‌السلام اور آسمانى كتابيں ہيں _ اس جملہ ميں ''بل'' ترقى كے لئے ہے يعنى عہد شكنى سے بالاتر يہ كہ ان لوگوں كى اكثريت تو صاحب ايمان ہى نہيں ہے _

۸_ يہوديوں ميں عہد شكنى كا عام ہونا ان كى اكثريت كے ايمان سے خالى ہونے كى دليل ہے _او كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم بل اكثرهم لا يؤمنون

۹_ انسان كے الہى عہد و پيمان سے وفادار اور پابند نہ ہونے كے علل و اسباب ميں سے ايك ايمان كا فقدان ہے _

او كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم بل اكثرهم لا يؤمنون

۱۰_ اكثر يہودى جنہوں نے الہى عہد و پيمان سے وفا نہ كى وہ ان عہد و پيمان پر ايمان و اعتقاد ہى نہ ركھتے تھے_

كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم بل اكثرهم لا يؤمنون

يہ مطلب اس بناپر ہے كہ '' يؤمنون'' كا متعلق عہد و پيمان ہوں يعنى عہد شكنوں كى اكثريت نے ان عہد و پيمان كو جان و دل سے قبول نہ كيا اگر چہ ظاہر يہ كيا كہ انہوں نے ان عہد و پيمان كو قبول كرلياہے _ قابل توجہ ہے كہ اس مطلب ميں ''اكثرہم'' كى ضمير كو '' فريق'' كى طرف لوٹا يا گيا ہے _

۱۱ _ بہت سارے يہودى قرآن حكيم اور پيامبر اسلام (ص) پر ايمان نہ لائيں گے _بل اكثرهم لا يؤمنون

يہ مفہوم اس بنا پر ہے كہ ''لا يؤمنون'' كا متعلق

۳۳۶

ما قبل آيت كى روشنى ميں قرآن حكيم اور پيامبر اسلام(ص) ہوں _ فعل مضارع''لا يؤمنون'' اس احتمال كى تائيد كررہاہے _

اللہ تعالى : اللہ تعالى كى سرزنشيں ۳

ذمہ داري: ذمہ دارى كا عمومى ہونا ۶

عہد: وفائے عہد كى اہميت ۴; اللہ تعالى سے وفائے عہد ۴

عہدشكني: عہدشكنى كے عوامل ۹; اللہ تعالى كے ساتھ عہدشكنى ۲،۳،۹; عہدشكنى كے ساتھ نبردآزمائي ۶

قرآن كريم: قرآن كريم كى پيشين گوئي ۱۱

كفر: كفر كے نتائج۹; انبياءعليه‌السلام كے بارے ميں كفر ۷; قرآن كے بارے ميں كفر ۱۱; آسمانى كتابوں كے بارے ميں كفر ۷; پيامبر اسلام (ص) كا كفر ۱۱

يہود: يہوديوں كى تاريخ ۱،۲; يہوديوں كى سرزنش ۳; يہوديوں كى اكثريت كا عقيدہ ۱۰; يہوديوں كا عقيدہ ۵; يہوديوں كا انبياءعليه‌السلام سے عہد۱; يہوديوں كى اكثريت كى عہد شكنى ۱۰; يہوديوں كى عہد شكنى ۲، ۳، ۸; يہوديوں كا اللہ تعالى سے عہد ۱،۳; يہوديوں كى اكثريت كاكفر ۷،۸،۱۰،۱۱; يہوديوں كا كفر ۷،۱۱; يہوديوں كے كفر كى نشانياں اور علامتيں ۸; يہود اور اللہ تعالى كا عہد۵

وَلَمَّا جَاءهُمْ رَسُولٌ مِّنْ عِندِ اللّهِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَهُمْ نَبَذَ فَرِيقٌ مِّنَ الَّذِينَ أُوتُواْ الْكِتَابَ كِتَابَ اللّهِ وَرَاء ظُهُورِهِمْ كَأَنَّهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ ( ۱۰۱ )

اور جب ان ے پاس خدا كى طرفسے سابق كى كتابوں كى تصديق كرنے والارسول آيا تو اہل كتاب كى ايك جماعت نےكتاب خدا كو پس پشت ڈال ديا جيسے وہاسے جانتے ہى نہ ہوں (۱۰۱)

۱_حضرت محمد (ص) اللہ تعالى كى جانب سے مبعوث كيئے گئے رسول ہيں _

و لما جاء هم رسول من عند الله

ظاہراً ''رسول'' سے مراد پيامبر گرامى اسلام (ص)

ہيں _البتہ بعض مفسرين كے نزديك مراد حضرت عيسى عليہ السلام ہيں _

۲ _ يہود بھى ديگر لوگوں كى طرح پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كے وسيع دائرہ ميں داخل ہيں _و لما جاء هم رسول من عند الله

۳۳۷

۳ _ پيامبر اسلام (ص) نے تورات كى حقانيت كى تصديق اور اس كے آسمانى ہونے كى تائيد فرمائي _

۴ _ تورات ميں آنحضرت (ص) كى بعثت كى بشارت دى گئي تھى _و لما جاء هم رسول نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله و راء ظهورهم

جملہ''نبذ فريق'' ، '' لما جاء ہم '' كے لئے جواب شرط ہے پيامبر (ص) كے آنے كے ساتھ يہوديوں كے تورات كو دور پھينكنے كا ذكر اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے كہ اس كتاب ميں پيامبر (ص) كے آنے كى بشارت دى گئي تھى اور آنحضرت (ص) كى خصوصيات بيان كى گئي تھيں _

۵ _ آنحضرت (ص) كى بعثت تورات كى صداقت و سچائي اور اس كے آسمانى ہونے كى دليل و گواہ ہے _مصدق لما معهم

آيات ۴۱ ، ۹۱ ، ۹۷ سے يہ مطلب نكلتاہے _

۶ _ علمائے اہل كتاب نے آنحضرت (ص) كى بعثت كے بعد تورات كى پيامبر موعود كے بارے ميں بشارتوں كو نظر انداز كيا اور بالكل ان پر توجہ نہ كى _و لما جاء هم رسول نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله و راء ظهورهم

معلوم ہوتاہے كہ اس جملہ ميں '' فريق'' سے مراد علمائے يہود ہيں كيونكہ تورات كے احكام اور معارف كو بيان كرنا ان كى ذمہ دارى تھى اور جملہ ''كانھم لا يعلمون_ گويا كہ وہ لوگ عالم نہ تھے'' اس مطلب كى تائيد كررہاہے_

۷_ علمائے اہل كتاب كو پورا ا طمينان تھا كہ تورات ميں بيان كى گئي پيامبر موعود كى خصوصيات آنحضرت (ص) پر منطبق ہوتى ہيں _و لما جاء هم رسول نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم

پيامبر اسلام (ص) كے انكار كے لئے علمائے يہود كے پاس دو راستے تھے ۱ _ تورات كى بشارتوں كو نظر انداز كرنا ۲ _ اس بات كا اظہار كرنا كہ تورات ميں بيان شدہ خصوصيات آنحضرت (ص) پر منطبق نہيں ہوتيں يہ جو يہودى علماء نے پہلى راہ كا انتخاب كيا اس سے معلوم ہوتاہے پيامبر كى خصوصيات كا منطبق ہونا ايك مسلّم اور ناقابل ترديد معاملہ تھا_

۸ _ علمائے يہود كا تورات كى بشارتوں كو نظر انداز كرنے كا محرك يہ تھا كہ پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كے انكار كى زمين فراہم كى جائے _و لما جاء هم رسول نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم

۹ _ با وجود اس كے كہ علمائے يہود نے تورات ميں پيامبر اسلام (ص) كى خصوصيات كو ديكھ ليا انہوں نے خود كو اس سے بے خبر ظاہر كيا _

۳۳۸

نبذ فريق كتاب الله وراء ظهورهم كانهم لا يعلمون

'' لا يعلمون'' كا متعلق اس پيامبر كى خصوصيات ہيں جسكى بعثت كى بشارت تورات نے دى تھي_

۱۰_ تورات اللہ تعالى كى جانب سے نازل كى گئي كتاب ہے _اوتوا الكتاب كتاب الله

۱۱_ پيامبر اسلام (ص) پر ايمان لانا اللہ تعالى كے اہل كتاب سے معاہدوں ميں سے تھا_او كلما عاهدوا عهداً و لما جاء هم رسول نبذ فريق يہ مطلب اس بناپر ہے كہ يہوديوں كے اللہ تعالى كے ساتھ عہد و پيمان اور پھر ان كى عہد شكنى كے ذكر كے بعد پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كے انكار اور تورات ميں بيان شدہ حقائق كے نظر انداز كرنے كا بيان آياہے_

۱۲ _ مكاتب الہى پر اعتقاد ركھنے والے لوگ حتى علمائے دين اور آسمانى كتابوں سے عالم و دانا افراد بھى انحراف اور حق پوشى كے خطرے ميں مبتلا ہوسكتے ہيں _نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم

۱۳ _ آسمانى كتابوں ميں بيان شدہ تمام معارف اور احكام كى پابندى ضرورى ہے_

نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم

۱۴ _ آسمانى كتابوں كے بعض احكام يا معارف سے لاپروائي يا بے اعتنائي برتناسب فرامين اور معارف سے بے اعتنائي كے مترادف ہے_نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم واضح ہے كہ علمائے يہود نے بعثت كے بعد تورات كے تمام فرامين اور معارف كو نظر انداز نہ كيا بلكہ ان ميں بعض جو پيامبر اسلام (ص) كى ذات گرامى سے مربوط تھے ان سے بے اعتنائي اختيار كى ليكن اللہ تعالى فرماتاہے '' انہوں نے كتاب خدا كو دور پھينك ديا '' يہ تعبير بيان كرتى ہے كہ آسمانى كتابوں كے بعض معارف كو نظر انداز كرنا گويا سب معارف كو نظر انداز كرنا ہے _

۱۵_ اہل كتاب كے بعض علماء نے پيامبر اسلام (ص) كى بعثت كے بعد تورات سے وفادار رہنے اور پيامبر موعود كى خصوصيات اور ان كے پيامبر اسلام(ص) پر منطبق ہونے كا اعتراف كيا _نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم

يہ مطلب اس بناپر ہے كہ '' الذين اوتوا الكتاب'' سے مراد علمائے يہود ہوں _ اس صورت ميں '' فريق من الذين'' كا معنى يہ ہوگا كہ بعض علماء نے اللہ كى كتاب كو دور پھينكا جبكہ بعض ديگر نے ايسا نہ كيا _

۱۶ _ حقائق كے مقابل خودفريبى يا عارفانہ تجاہل كا مظاہرہ كرنا ناپسنديدہ اور بے جا عمل ہے _

نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب ...كانهم لا يعلمون

۳۳۹

۱۷_ امام باقرعليه‌السلام نے سعد الخير كو تحرير فرمايا: ''و كان من نبذهم الكتاب ان اقاموا حروفه و حرفوا حدوده فهم يروونه و لا يرعونه وكان من نبذهم الكتاب ان ولّوه الذين لايعلمون فاوردوهم الهوى و اصدروهم الى الردى و غيرّوا عرى الدين (۱) وہ مواردجن ميں انہوں ( اہل كتاب ) نے كتاب الہى كو پس پشت ڈال ديا ، ان ميں سے ايك يہ تھا كہ كتاب كے ظاہر كو تو محفوظ ركھا ليكن اسكى حدود ميں تحريف كى _ اسكے ظاہر كو بيان كرتے ليكن اس پر عمل نہ كرتے تھے انہى موارد ميں سے جن ميں انہوں نے كتاب الہى كو پس پست ڈالا ايك يہ تھا كہ ايسے افراد كو انہوں نے كتاب كا سرپرست بنايا جو كتاب خدا كے بارے ميں كچھ بھى نہ جانتے تھے لہذا انہو ں نے لوگوں كو اپنى ہوائے نفس كى طرف دعوت دى اور ان كو پستى و گراوٹ كى طرف لے گئے ،انہوں نے دين كے مضبوط دستوں كو تبديل كرديا _

انحراف : انحراف كا خطرہ ۱۲

اہل كتاب: اہل كتاب كا كتاب الہى سے منہ پھيرنا ۱۷; اہل كتاب كا تحريف كرنا ۱۷; اللہ تعالى كا اہل كتاب سے معاہدہ ۱۱

ايمان: پيامبر اسلام(ص) پر ايمان ۱۱ ; ايمان كے متعلقات۱۱

پيامبر اسلام (ص) : پيامبر اسلام (ص) كى بعثت كى بشارت ۴،۶; پيامبر اسلام (ص) كى بعثت ۱،۵; پيامبر اسلام (ص) كى رسالت۱; پيامبر اسلام كو جھٹلانے كى زمين تيار ہونا ۸; پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كا دائرہ ۲; پيامبر اكرم (ص) تورات ميں ۴،۷،۹،۱۵; پيامبر اسلام(ص) اور تورات ۳; پيامبر اسلام (ص) اور يہود ۲

تجاہل عارفانہ: تجاہل عارفانہ كى سرزنش ۱۶

تورات: تورات كى بشارتيں ۴،۶،۸; تورات ميں پيامبر موعود ۶،۷،۱۵; تورات كى تصديق ۳،۵; تورات كى تعليمات ۴،۹; تورات كى حقانيت ۳; تورات كا نزول ۱۰; تورات كا وحى ہونا ۳،۵،۱۰

خود : خودفريبى كى سرزنش ۱۶ روايت:۱۷

علماء : علمائے دين اور انحراف ۱۲; علمائے دين اور حق كا چھپانا۱۲; علمائے دين كو تنبيہ ۱۲

علمائے اہل كتاب: علمائے اہل كتاب كا اقرار ۱۵; علمائے اہل كتاب كا تجاہل عارفانہ ۹; علمائے اہل كتاب اور تورات ۱۵; علمائے اہل كتاب اور پيامبر اسلام (ص) ۶،۷،۱۵ علمائے يہود: علمائے يہود اور پيامبر اكرم (ص) ۸

____________________

۱) كافى ج/۸ ص ۵۳ ح ۱، نورالثقلين ج/ ۱ ص ۱۰۶ ح ۲۹۳_

۳۴۰

عمل: ناپسنديدہ عمل ۱۶

كتب سماوي: كتب سماوى سے منہ پھرنا ۱۴; كتب سماوى كا ضرورى وابستگى ہونا۱۳; كتب سماوى كو قبول كرنے ميں تجزى بعض تعليمات كے قبول اور بعض كے رد; كا قائل ہونا ۱۴; كتب سماوى كى تعليمات ۱۳

وَاتَّبَعُواْ مَا تَتْلُواْ الشَّيَاطِينُ عَلَى مُلْكِ سُلَيْمَانَ وَمَا كَفَرَ سُلَيْمَانُ وَلَكِنَّ الشَّيْاطِينَ كَفَرُواْ يُعَلِّمُونَ النَّاسَ السِّحْرَ وَمَا أُنزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوتَ وَمَارُوتَ وَمَا يُعَلِّمَانِ مِنْ أَحَدٍ حَتَّى يَقُولاَ إِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلاَ تَكْفُرْ فَيَتَعَلَّمُونَ مِنْهُمَا مَا يُفَرِّقُونَ بِهِ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِهِ وَمَا هُم بِضَآرِّينَ بِهِ مِنْ أَحَدٍ إِلاَّ بِإِذْنِ اللّهِ وَيَتَعَلَّمُونَ مَا يَضُرُّهُمْ وَلاَ يَنفَعُهُمْ وَلَقَدْ عَلِمُواْ لَمَنِ اشْتَرَاهُ مَا لَهُ فِي الآخِرَةِ مِنْ خَلاَقٍ وَلَبِئْسَ مَا شَرَوْاْ بِهِ أَنفُسَهُمْ لَوْ كَانُواْ يَعْلَمُونَ ( ۱۰۲ )

اوران باتوں كااتباع شروع كرديا جو شياطين سليمان كيسلطنت ميں جپا كرتے تھے حالانكہ سليمانكافر نہيں تھے _ كافر يہ شياطين تھے جولوگوں كوجادو كى تعليم ديتے تھے اور پھرجو كچھ دو فرشتوں ہاروت و ماروت پر بابلميں نازل ہوا ہے _وہ اس كى بھى تعليم اسوقت تك نہيں ديتے تھے جب تك يہ كہہ نہيں ديتے تھے كہ ہم ذريعہ امتحان ميں خبردارتم كافر نہ ہو جاناليكن وہ لوگان سے وہباتيں سيكھتے جس سے مياں بيوى كے درميانجھگڑا كراديں حالانكہ اذن خدا كے بغير وہكسى كو نقصان نہيں پہنچا سكتے _ يہ ان سےوہ سب كچھ سيكھتے جو ان كے لئے مضر تھااور اس كا كوئي فائدہ نہيں تھا يہ خوبجانتے تھے كہ جو بھى ان چيزوں كو خريدےگا اس كا آخرت ميں كوئي حصہ نہ ہوگا _انھوں نے اپنے نفس كا بہت برا سودا كياہے اگر يہ كچھ جانتے اور سمجھتے ہوں (۱۰۲)

۱_ حضرت سليمانعليه‌السلام ايك ايسے پيامبر ہيں جن كے پاس حكومت و سلطنت تھي_على ملك سليمان

۲ _ شياطين نے حضرت سليمانعليه‌السلام پر جادوگرى كى تہمت لگائي _و ما كفر سليمان و لكن الشياطين كفروا

'' ما كفر سليمان _ سليمان نے كفر اختيار نہ كيا '' اس سے مراد حضرت سليمانعليه‌السلام سے جادوگرى كى نفى كرنا ہے _ ان جملوں ''و لكن الشياطين ...'' اور ''ما تتلوا الشياطين '' سے يہ معلوم ہوتاہے كہ حضرت سليمانعليه‌السلام پر جادوگرى كى تہمت شياطين كى طرف سے تھى جو مشہور ہوگئي_

۳۴۱

۳ _ شياطين نے حضرت سليمانعليه‌السلام كے زمانے كے لوگوں كو جادوگرى كے علوم سكھائے اور لوگوں كے لئے جادو كو پڑھ كر بيان كرتے_ما تتلوا الشياطين على ملك سليمان يعلمون الناس السحر

'' تتلوا'' كا مصدر تلاوت ہے جس كا معنى پڑھنا اور قرا ت كرناہے آيت كے ما بعد كے مضمون كى روشنى ميں '' ما'' موصولہ سے مراد جادو اور اس طرح كى چيز ہے _'' تتلوا'' كا متعلق ''على الناس'' ہے اور اس كى دليل ''يعلمون الناس'' يعنى يہودى اس جادو كے پيروكار تھے جو شياطين لوگوں كے لئے بيان كرتے تھے_

۴ _ شياطين حضرت سليمانعليه‌السلام اور انكى الہى حكومت كے مخالف تھے _ما تتلوا الشياطين على ملك سليمان

''على ملك سليمان _ سليمان كى حكومت كے مخالف '' يہ ''تتلوا'' كے مفعول محذوف كے لئے حال ہے يعنى جو جادو لوگوں كے لئے بيان كرتے تھے وہ حضرت سليمانعليه‌السلام كى سلطنت كے خلاف تھا_

۵ _ حضرت سليمانعليه‌السلام كو سلطنت ملنا شياطين كى نظر ميں يہ سحر اور جادو كا كمال تھا_على ملك سليمان و ما كفر سليمان

شياطين جو جادو كے علم كى تحريريں لوگوں كے لئے حضرت سليمانعليه‌السلام كى حكومت كے برخلاف پڑھتے تھے اس چيز كے بيان كے بعد حضرت سليمانعليه‌السلام سے جادوگرى كى نفى كرنااس معنى كى طرف اشارہ ہے كہ شياطين يہ ظاہر كرتے تھے كہ جو كچھ بيان كرتے يا تلاوت كرتے ہيں يہ وہى كچھ ہے جس نے سليمان (عليہ السلام) كو سلطنت تك پہنچايا ہے اس طرح وہ حضرت سليمانعليه‌السلام كى نبوت كى نفى كے درپے تھے_

۶ _ حضرت سليمانعليه‌السلام جادوگرى اور كفر كى طرف رجحانات سے منزہ و مبرا تھے_و ما كفر سليمان

۷ _ جادو كا استعمال گناہ كبيرہ اور كفر كے برابر ہے_و ما كفر سليمان

يہ بات گزرچكى ہے كہ اس جملہ سے مراد حضرت سليمانعليه‌السلام سے جادوگرى كى نفى كرناہے ليكن يہ جو جادوگرى كو كفر اختيار كرنے سے تعبير كيا گيا ہے اس سے معلوم ہوتاہے كہ جادوگرى بھى ايك طرح كا كفر ہے يا پھر ايسا گناہ ہے جو كفر كے برابر ہے_

۳۴۲

۸_ الہى حكومت كى مخالفت اور اس كے خلاف سرگرم عمل ہونا حرام ہے _واتبعوا ما تتلوا الشياطين على ملك سليمان

۹ _ جادو كى تعليم دينے كے ذريعے شياطين كا كفر اختيار كرنا_و لكن الشياطين كفروا يعلمون الناس السحر

۱۰_ حضرت سليمانعليه‌السلام كے زمانے ميں جادو رائج تھا_ما تتلوا الشياطين على ملك سليمان يعلمون الناس السحر

۱۱ _ بعض يہوديوں نے شياطين كى طرف سے سكھائے گئے جادو كى طرف رغبت پيدا كى اور انہوں نے جادو سيكھنا شروع كيا _واتبعوا ما تتلوا الشياطين

'' اتبعوا'' كى ضمير '' فريق من الذين اوتوا الكتاب'' كى طرف لوٹتى ہے _

۱۲ _ حضرت سليمانعليه‌السلام كے زمانہ كے يہودى شياطين كے جادو كى پيروى كرتے ہوئے آپعليه‌السلام كى حكومت كے خلاف سرگرم عمل رہے _ *واتبعوا ما تتلوا الشياطين على ملك سليمان

يہ مفہوم اس بناپر ہے كہ'' اتبعوا'' كا فاعل حضرت سليمانعليه‌السلام كے زمانہ كے يہودى ہوں _

۱۳ _ پيامبر اسلام (ص) كے خلاف نبرد آزمائي كے لئے يہودى تورات كى بشارتوں كا انكار كرنے كے علاوہ سحر اور جادو سے بھى مدد ليتے تھے_

نبذ فريق كتاب الله وراء ظهورهم و اتبعوا ما تتلوا الشياطين

آيہ ما قبل ميں جملہ '' نبذ فريق'' ، '' لما جاء ہم'' كے بعد اس مطلب كو پہنچاتاہے كہ يہوديوں نے آنحضرت (ص) كے بارے ميں تورات كى بشارتوں كو نظر انداز كيا تا كہ حضور (ص) كى رسالت كا انكار كريں _ جملہ''اتبعوا ...'' كا ''نبذ فريق'' پر عطف بھى اسى معنى پر دلالت كرتاہے كہ جادو كے پيچھے جانا بھى اسى مقصد كے لئے تھا_

۱۴ _ ہاروت و ماروت وہ فرشتے ہيں جو سرزمين بابل پر ساكن ہيں _و ما انزل على الملكين ببابل هاروت و ماروت

'' ببابل '' محذوف سے متعلق اور ''الملكين'' كے لئے حال ہے يعنى '' الملكين كا ئنين ببابل'' بہت سے مفسرين نے كہا ہے كہ بابل عراق كا ايك شہر ہے جو دريائے فرات كے كنارے اور حلہ كے قريب واقع ہے _

۱۵_ ہاروت و ماروت نے بابل كے لوگوں كو جادو سكھايا_و ما انزل على الملكين و ما يعلمان من احد

۱۶ _ ہاروت و ماروت نے جادو كا علم اللہ تعالى سے حاصل كيا *و ما انزل على الملكين ببابل هاروت و ماروت

۳۴۳

۱۷ _ يہوديوں نے ہاروت اور ماروت كى تعليمات كو ليتے ہوئے پيامبرعليه‌السلام كےخلاف صف آرائي كى _

اتبعوا ما تتلوا و ما انزل على الملكين ببابل هاروت و ماروت

'' ما انزل '' ، '' ما تتلوا ...'' پر عطف ہے يعنى :اتبعوا ما تتلوا الشياطين و اتبعوا ما انزل على الملكين _

۱۸ _ ہاروت اور ماروت اپنى تعليمات ( جادو كا سكھانا ) كو لوگوں كے لئے آزمائش سمجھتے تھے اور لوگوں كو متنبہ كرتے تھے_و ما يعلمان من احد حتى يقولا انما نحن فتنه

۱۹_ ہاروت اور ماروت نے لوگوں كو جادو كى تعليم دينے سے پہلے اسكے غير صحيح استعمال اور سوء استفادہ سے منع كيا _

و ما يعلمان من احد حتى يقولا انما نحن فتنة فلا تكفر

۲۰_ جادو كا استعمال اور اس سے سوء استفادہ انسان كو دائرہ كفر كى طرف لے جاتاہے_انما نحن فتنة فلا تكفر

۲۱ _ غير آشنا علوم كى تعليم دينے والوں كو چاہيئے كہ ان علوم كے سيكھنے والوں كو ان كے نقصانات سے آگاہ اور اسكے سوء استفادہ سے روكيں _و ما يعلمان من احد حتى يقولا انما نحن فتنة فلا تكفر

۲۲ _ شاگردوں كو علوم كى تعليم ديتے وقت ان ميں احساس ذمہ دارى پيدا كرنے كى كوشش كرنا ضرورى ہے _

و ما يعلمان من احد حتى يقولا انما نحن فتنة فلا تكفر

۲۳ _ اعمال كے نيك اور ناپسنديدہ ہونے ميں ہدف اور نيت كى اہميت _و لكن الشياطين كفروا يعلمون الناس السحر ما يعلمان من احد حتى يقولا انما نحن فتنة

دو فرشتوں (ہاروت ، ماروت) كے برخلاف شياطينكو جادو سكھانے كى وجہ سے كافر كہا گيا كيونكہ شياطين كے جادو سكھانے كا مقصد فساد و تباہى پھيلانا تھا جبكہ دو فرشتوں كا ہدف اور محرك فساد كو روكنا تھا_

۲۴ _ سرزمين بابل كے لوگوں نے ہاروت اور ماروت سے جادو سيكھاتا كہ اسكے ذريعے مياں بيوى ميں جدائي ڈاليں _

فيتعلمون منهما ما يفرقون به بين المرء و زوجه

۲۵ _ جادو كے علم كو رائج كرنے ميں بابل كے عوام كا كردار اور اہميت_

فيتعلمون منهما ما يفرقون به بين المرء و زوجه

۲۶ _ جادو كى تاثير اور اسكا نقصان پہنچانا اذن خدا سے ممكن ہے _

۳۴۴

و ما هم بضارين به من احد الا باذن الله

۲۷ _ عالم ہستى ميں كوئي بھى كام يا تحرك اللہ تعالى كے اختيار اور ارادہ كے بغير ممكن نہيں ہے _

ما هم بضارين به من احد الا باذن الله

۲۸_ مياں بيوى ميں جادو كے ذريعے جدائي ڈالنا يہ گناہ كفر كے برابر ہے _

انما نحن فتنة فلا تكفر فيتعلمون منهما ما يفرقون به بين المرء و زوجه

۲۹_ مسحور شدہ انسانوں كى روح اور افكار پر جادو كا اثر _يفرقون به بين المرء و زوجه

۳۰_ مياں بيوى ميں جدائي ڈالنے كا نقصان خود انہى لوگوں كے ليئے ہے _ما يفرقون به بين المرء و زوجه و ما هم بضارين ...الا باذن الله

۳۱ _ مياں بيوى ميں جدائي ڈالنا ناپسنديدہ اور حرام فعل ہے_ما يفرقون به بين المرء و زوجه و ما هم بضارين ...الا باذن الله

۳۲ _ سرزمين بابل كے عوام نے ہاروت اور ماروت سے ايسے جادو، ٹونے سيكھے جنكا نتيجہ ان كے لئے نقصان كے علاوہ كچھ نہ تھا_يتعلمون ما يضرهم و لا ينفعهم

۳۳ _ بعض جادو نقصان دہ اور بعض فائدہ مند ہيں _يتعلمون ما يضرهم و لا ينفعهم

۳۴_ لوگوں كو نقصان پہنچانے كے لئے جادو كے اعمال بجالانا يا فساد و بربادى پھيلانے كے لئے جادو سيكھنا حرام ہے اور اسكا گناہ كفر كے برابر ہے _فلا تكفر فيتعلمون منهما ما يفرقون به بين المرء و زو جه و يتعلمون ما يضرهم و لا ينفعهم

۳۵ _ نقصان دہ اور بے فائدہ علوم سيكھنا حرام ہے _و يتعلمون ما يضرهم و لا ينفعهم

۳۶ _ لوگوں كو فائدہ پہنچانے كے لئے جادو كا علم سيكھنا جائز ہے _و يتعلمون ما يضرهم و لا ينفعهم

۳۷_ فرشتوں كا جسمانى حالت ميں آنا اس طرح كہ لوگ ان كا مشاہدہ كرسكيں ممكن ہے _و ما يعلمان من احد حتى يقولا انما نحن فتنة

۳۸_ فرشتے لوگوں ميں حاضر ہو كر ان كو تعليم دے سكتے ہيں _و ما يعلمان من احدحتى يقولا فيتعلمون منهما و يتعلمون ما يضرهم

۳۹_ شياطين ( جنّ) جسم بننے اور ديكھے جانے كى صلاحيت ركھتے ہيں *يعلمون الناس السحر

۳۴۵

۴۰_ جو لوگ جادو كو ناچيز فائدہ اٹھانے اور نقصان پہنچانے كے لئے سيكھتے ہيں آخرت كى نعمتوں سے محروم ہوجائيں گے _و لقد علموا لمن اشتراه ما له فى الاخرة من خلاق

'' اشتراہ'' كى مفعولى ضمير '' ما يضرہم و لا ينفعہم'' كى طرف لوٹتى ہے جس كا مطلب نقصان دہ جادو ہيں _

۴۱ _ يہوديوں نے اس بات كے جاننے كے باوجود كہ جادو سيكھنے سے وہ آخرت كى تمام نعمتوں سے محروم ہوجائيں گے ، جادو سيكھا _و لقد علموا لمن اشتراه ما له فى الاخرة من خلاق

''خلاق'' كا معنى بہت زيادہ منافع اور اچھا حصہہے ''خلاق'' كو نكرہ استعمال كرنا اور اس كے ساتھ '' من'' زائدہ كا استعمال قلت پر دلالت كرتاہے _ ظاہراً ''علموا'' كى ضمير يہوديوں كى طرف لوٹتى ہے_

۴۲ _ عالم آخرت نيكيوں اور نعمتوں سے پرُ ہے _و ما له فى الاخرة من خلاق

۴۳ _ يہوديوں نے نقصان دہ جادو سيكھ كر خود كو تباہ كيا اور بہت بُرى قيمت وصول كى _

ما له فى الاخرة من خلاق و لبئس ما شروا به أنفسهم

۴۴ _ انسان كى جان كے مقابل بہت ہى قابل قدر قيمت صرف آخرت كى نعمتوں كا حصول ہے_

ما له فى الاخرة من خلاق و لبئس ما شروا به أنفسهم

جملہ '' لقد علموا ...'' كو جملہ ''لبئس ...'' كے ساتھ ملانے سے يہ معنى نكلتاہے كہ انسان اگر آخرت كو كھودينے كى قيمت دنياوى منافع كا حصول قرار دے تو اس نے خود كو بہت ہى برُى قيمت پر بيچا ہے اور خود كو تباہ كرلياہے پس فقط جو چيز انسان كو زياں كار ہونے سے بچا سكتى ہے وہ آخرت كا حصول ہے_

۴۵ _ آخرت كى نعمتوں سے محروميت كے باعث انسان تباہ ہوجاتاہے _

ما له فى الاخرة من خلاق و لبئس ما شروا به أنفسهم

۴۶ _ يہودى اپنے نقصان دہ سودے (آخرت كو كھوكر جادو كے فوائد كا حصول ) سے ناآگاہ ہيں _

لبئس ما شروا به أنفسهم لو كانوا يعلمون

'' دنياوى مفادات كے مقابل آخرت كى نعمتوں كو بيچنا'' يہ '' يعلمون'' كے لئے ماقبل والے جملہ كى روشنى ميں مفعول ہے _ يعنى اے كاش جانتے ہوتے كہ يہ لين دين ان كے لئے نقصان دہ ہے اور بے سود_

۴۷_ آخرت كو كھودينے كے مقابل دنياوى مفادات كا حصول نقصان دہ سودا ہے _لبئس ما شروا به أنفسهم

۴۸ _ جادوگر يہوديوں كى نظر ميں اخروى منافع پر دنياوى مفادات ترجيح ركھتے ہيں _

۳۴۶

لقد علموا لمن اشتراه ما له فى الاخرة من خلاق و لبئس ما شروا به أنفسهم لو كانوا يعلمون

اگر كوئي جانتاہو كہ ناجائز منافع اور مفادات كا حصول آخرت كو كھودينے سے ہوتاہے ( لقد علموا ...) ليكن اس كے باوجود اس لين دين كے نقصان دہ ہونے پر عقيدہ نہ ركھتاہو (لوكانوا يعلمون) تو معلوم ہوتاہے كہ يہ شخص دنياوى مفادات كو آخرت پر ترجيح ديتاہے_

۴۹_ جادوگر يہودى باوجود اس كے كہ انہيں عالم آخرت سے محروم ہونے كا اطمينان تھا اپنى اسى محروميت كا انكار كرتے تھے_لقد علموا لمن اشتراه ما له فى الاخرة من خلاق

جملے كو لام قسم '' لقد'' اور لام تاكيد '' لمن'' سے تاكيد كرنا اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ جادوگر يہودى جس حقيقت كا علم ركھتے تھے اسى كا انكار كرتے تھے كيونكہ جملے كى تاكيد غالباً ايسے موارد ميں ہوتى ہے كہ جہاں اس كا مضمون مورد انكار ہو_

۵۰_ عالم آخرت پہ علم اورا يمان ہونا اوراس كے مطابق عمل نہ كرنا جہالت و بے ايمانى كے مترادف ہے _

لقد علموا لمن اشتراه ما له فى الآخرة من خلاق لو كانوا يعلمون

يہ مطلب اس بناپر ہے اگر''لوكانوا يعلمون ''كا ارتباط ''لقد علموا ...'' سے ہو_ بنابرين ''يعلمون'' كا مفعول '' جادوگر كى عالم آخرت سے محروميت'' ہوگا _يہ جو خداوند عالم ايك طرف ان كو عالم ''لقد علموا'' اور دوسرى طرف جاہل '' لوكانوا يعلمون'' قرار ديتا ہے گويا اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے كہ علم و ايمان كا ہونا اور ان كے مطابق عمل كا نہ ہونا جہالت اور بے ايمانى كے برابر ہے _

۵۱ _ امام باقرعليه‌السلام سے روايت ہے آپعليه‌السلام نے ارشاد فرمايا ''فلما هلك سليمان وضع ابليس السحر و كتبه فى كتاب ثم طواه و كتب على ظهره هذا ما وضع آصف بن برخيا لملك سليمان بن داود من ذخاير كنوز العلم من اراد كذا و كذا فليفعل كذا و كذا'' ثم دفنه تحت السرير ثم استشاره لهم فقرأه فقال الكافرون ما كان سليمان عليه‌السلام يغلبنا الا بهذا و قال المومنون بل هو عبدالله و نبيّه فقال الله جل ذكره ''واتبعوا ما تتلوا الشياطين على ملك سليمان و ما كفر سليمان ولكن الشياطين كفروا يعلمون الناس السحر ...''

۳۴۷

(۱) جب حضرت سليمانعليه‌السلام كى وفات ہوئي تو ابليس نے جادو كى بنياد ركھى اس نے ايك تحرير لكھى پھر اسے طے كيا اور اس پر لكھا '' اسے آصف بن برخيا نے حضرت سليمان بن داؤد كى حكومت برپا كرنے

كے لئے وضع كيا اس ميں علم كے ذخائر موجود ہيں تو جو ايسے ايسے كرنا چاہے تو وہ ايسا ايسا كرے پھر ابليس نے اس تحرير كو حضرت سليمانعليه‌السلام كے تخت كے نيچے چھپا ديا پھر اسكو نكالا اور سب كے سامنے پڑھا پس اس اجتماع ميں كافروں نے كہا سليمانعليه‌السلام تو فقط اسى جادو كے ذريعے ہم پر غالب آئے اور حكومت كى جبكہ مومنين نے كہا ہرگز ايسا نہيں بلكہ وہ اللہ كے بندے اور پيامبرعليه‌السلام تھے _ پس اللہ تعالى فرماتاہے''واتبعوا ما تتلوا الشياطين على ملك سليمان و ما كفر سليمان و لكن الشياطين كفروا يعلمون الناس السحر ...''

۵۲ _ اللہ تعالى كے اس كلام (و ما انزل على الملكين ببابل هاروت وماروت )كے بارے ميں امام جعفر صادقعليه‌السلام سے روايت ہے آپعليه‌السلام نے فرمايا ''و كان بعد نوح عليه‌السلام قد كثر السحرة ''(۱)

حضرت نوحعليه‌السلام كے بعد دھوكا باز جادوگر بہت زيادہ ہوگئے تو اللہ تعالى نے اس زمانہ كے نبىعليه‌السلام كى طرف دو فرشتوں كو بھيجا تا كہ اس نبىعليه‌السلام كو جادوگروں كے جادو كے طريقے اور اس جادو كو باطل و ناكارہ كرنے كے طريقے سكھائيں _ پس اس پيامبرعليه‌السلام نے جادو كے طريقے سيكھے اور اللہ تعالى كے حكم سے بندگان خدا كو بھى يہ طريقے سكھائے اور ان سے كہا كہ جادوگروں كے جادو كو روكو اور اسكو ناكارہ كردو( ساتھ ہى ساتھ) اس نبىعليه‌السلام نے لوگوں پر جادو كرنے سے ان كو منع كيا

____________________

۱) تفسير قمى ج/ ۱ ص ۵۵ ، نورالثقلين ج/ ۱ ص ۱۱۱ ح ۳۰۳_

۳۴۸

اور (كلام خدا وندى ميں ارشاد ہے ) '' وہ دو فرشتے كسى كو بھى جادو كى تعليم نہ ديتے مگر يہ كہ اس سے قبل كہتے ہم آزمائش كا ذريعہ ہيں '' يعنى يہ كہ اس نبىعليه‌السلام نے ان دوفرشتوں كو حكم ديا كہ تم بشرى صورت ميں ظاہر ہوجاؤ اور جو كچھ اللہ تعالى نے تم كو جادو اور اسكو ناكارہ كرنے كے بارے ميں سكھاياہے وہ تم لوگوں كو سكھاؤ پس اللہ عزوجلّ نے ان كو فرمايا جادو كے ذريعے ، دوسروں كو نقصان پہنچاكر ، لوگوں كو يہ كہہ كر كہ ہم بھى زندہ كرنے اور مارنے كى طاقت ركھتے ہيں اور يہ كہ ہم وہ كام كرسكتے ہيں جو فقط اللہ تعالى انجام دے سكتاہے ( ايسے اظہارات سے ) كہيں كافر نہ ہوجانا اور اللہ تبارك و تعالى كا ارشاد ہے ''و ما هم بضارين به من احد الا باذن الله'' يعنى وہ جنہوں نے جادو سيكھا تھا وہ بھى اللہ تعالى كے علم اور اذن كے بغير كسى كو نقصان نہيں پہنچاسكتے تھے كيونكہ اگر اللہ تعالى چاہتا تو ان كو زبردستى روك سكتا تھا مزيد ارشاد بارى تعالى ہے '' وہ جادو كے علوم سے ايسى چيزيں سيكھتے تھے جو ان كے نقصان ميں تھيں نہ كہ فائدہ ميں ''يعنى يہ كہ ايسى چيزيں سيكھتے تھے جو ان كے دين كے لئے ضرر رساں ہو اور اس ميں كوئي فائدہ نہ ہو نيز ارشاد رب العزت ہے '' و لقد علموا لمن اشتراہ ما لہ فى الاخرة من خلاق'' كيونكہ ان كا عقيدہ تھا كہ آخرت نام كى كوئي چيز وجود نہيں ركھتى پس جب ان كا عقيدہ يہ تھا كہ جب آخرت ہى نہيں ہے تو پھر اس دنيا كے بعد كوئي چيز نہ ملے گي_ ليكن فرضاً اس دنيا كے بعد اگر آخرت ہو تو يہ لوگ اپنے كفر كى بناپر آخرت كى نعمتوں سے محروم ہوں گے ...''

۵۳ _ عمرو بن عبيد كہتے ہيں ميں حضرت امام صادقعليه‌السلام كى خدمت ميں حاضر ہوا تو عرض كيا كہ ميں گناہان كبيرہ كو قرآن حكيم سے پہچاننا چاہتاہوں تو امامعليه‌السلام نے فرمايا''والسحر لان الله عزوجل يقول و لقد علموا لمن اشتراه ما له فى الاخرة من خلاق ''(۱)

____________________

۱) عيون اخبار الرضاعليه‌السلام ج/ ۱ ص ۲۶۷ ح۱باب ۲۷، نورالثقلين ج/ ۱ ص ۱۰۷ ح ۲۹۴_

۲) اصول كافى ج/ ۲ ص۲۸۵ ح ۲۴ ، نورالثقلين ج/ ۱ ص ۱۱۰ ح ۲۹۷_

۳۴۹

گناہان كبيرہ ميں سے ايك جادو ہے كيونكہ اللہ تعالى ارشاد فرماتاہے'' يقينا وہ لوگ جانتے تھے كہ جو كوئي اس متاع (جادو) كو خريدے گا اسے آخرت ميں كچھ نہ ملے گا_

آخرت: آخرت كى خصوصيات۴۲

آخرت فروشي: آخرت فروشى كا نقصان ۴۷

احكام : ۸،۳۱،۳۴،۳۵،۳۶

اختلاف ڈالنا: جادو سے اختلاف ڈالنا ۲۸; اختلاف ڈالنے كى سرزنش ۳۱; اختلاف ڈالنے كا گناہ ۲۸

اللہ تعالى : اللہ تعالى كا اذن ۲۶، ۲۷

امتحان : امتحان كا ذريعہ۱۸

انسان: انسان كى قدر و منزلت ۴۴; انسان كى تباہى كے معيارات ۴۵

ايمان: آخرت پر ايمان ۵۰; بغير عمل كے ايمان ۵۰; ايمان كا متعلق ۵۰

بابل: اہل بابل اورجادو ۱۵، ۲۴، ۲۵،۳۲; بابل ميں جادو كى تعليم ۱۳

پيامبر اسلام (ص) : پيامبر اسلام (ص) كے دشمن ۱۳،۱۷

تعليم: تعليم دينے كے آداب ۲۱، ۲۲

تغييرات: تغييرات كا سرچشمہ ۲۷

توحيد : توحيد افعالى ۲۷

تورات: تورات كى بشارتوں كو جھٹلانا ۱۳

جادو : جادو سے استفادہ كے نتائج ۲۰; جادو سيكھنے كے نتائج ۴۱; نقصان دہ جادوكى تعليم حاصل كرنے كے نتائج ۴۳; مياں بيوى كى جدائي ميں جادو كے اثرات ۲۴، ۲۸; جادو سے سوء استفادہ كے نتائج ۴۰; جادو كے احكام ۳۴، ۳۶; جادو سے استفادہ ۳۶; جادو سے نقصان پہنچانا ۳۴،۴۰; جادو كى اقسام ۳۳; جادو كى ايجاد ۵۱; جادو كى تاثير ۲۹; جادو كى تاريخ ۱۵، ۲۵،۵۲; جادو سيكھنا ۳۶، ۴۰ ;

۳۵۰

جادو سكھانا ۳،۹،۱۱،۱۵ ، ۵۲; حضرت نوحعليه‌السلام كے بعد جادو ۵۲; جادو حضرت سليمانعليه‌السلام كے زمانے ميں ۳،۱۰; جادو اور كفر ۷،۲۸،۳۴; نقصان دہ جادو ۳۲،۳۳; فائدہ مند جادو ۳۳; مباح جادو ۳۶; جادو كا نقصان ۲۶; جادو سے ناجائز فائدہ اٹھانا۱۹،۲۰; جادو پھيلنے كے عوامل ۲۵; جادو كى سزا ۵۳; جادو كى تعليم دينے كا گناہ ۳۴; جادو كا گناہ ۷،۵۳; جادو كى تاثير كا سرچشمہ ۲۶

جنات: جنات كا مجسم ہونا ۳۹; جنات كا مشاہدہ ۳۹

جہالت: جہالت كے موارد ۵۰

حضرت سليمانعليه‌السلام : حضرت سليمانعليه‌السلام كا منزہ ہونا ۶; حضرت سليمانعليه‌السلام پر جادوگرى كا الزام ۲; حضرت سليمانعليه‌السلام كى حكومت ۱،۴،۵۱; حضرت سليمانعليه‌السلام كے دشمن ۴; حضرت سليمانعليه‌السلام اور جادو ۶; حضرت سليمانعليه‌السلام اور كفر ۶; حضرت سليمانعليه‌السلام كا واقعہ ۲،۵; حضرت سليمانعليه‌السلام كى نبوت ۱

حكومت : دينى حكومت سے دشمنى كا حرام ہونا ۸

خاندان: خاندانى اختلاف ۳۱; خاندانى اختلاف كے عوامل ۲۴; خاندانوں ميں اختلاف ڈالنے كا گناہ ۲۸

دنياطلبي: دنياطلبى كا نقصان ۴۷

روايت:۵۱،۵۲،۵۳

روش و كردار: پسنديدہ كردار كے معيارات۲۳; ناپسنديدہ كردار كے معيارات۲۳

زوجہ و شوہر: زوجہ و شوہر ميں اختلاف ڈالنے كى حرمت ۳۱; زوجہ و شوہر كى جدائي كا نقصان ۳۰

سيكھنا : حرام سيكھنا ۳۴،۳۵

شاگردان: شاگردوں ميں ذمہ دارى پيدا كرنا ۲۲

شياطين : شياطين كا مجسم ہونا ۳۹; شياطين كى تعليمات ۳،۹،۱۱; شياطين كا جادو۱۲; شياطين كى دشمنى ۴; شياطين كا مشاہدہ ۳۹; شياطين اور جادو۵; شياطين اور حضرت سليمانعليه‌السلام ۲،۴،۵; شياطين كا كفر ۹

علم: نقصان دہ علم سيكھنا ۳۵

فساد و تباہى پھيلانا :

۳۵۱

جادو سے فساد پھيلانا ۳۴

كفر: كفر كى بنياد۲۰; كفر كے موارد ۵۰

گناہان كبيرہ: ۷،۵۳

لين دين : نقصان دہ لين دين ۴۷

ماروت: ماروت بابل ميں ۱۴; ماروت اور جادو كا سيكھنا ۱۶; ماروت اور جادو كى تعليم دينا ۱۵،۱۸،۱۹ ، ۲۴; ماروت كا معلم ۱۶; ماروت كى تنبيہا ت ۱۸،۱۹

محرمات : ۸،۳۱،۳۴

معلم (استاد): معلم كى ذمہ دارى ۲۱،۲۲

ملائكہ: ملائكہ كا مجسم ہونا ۳۷; ملائكہ سے سيكھنا ۳۸; ملائكہ كا تعليم دينا ۳۸;ملائكہ كو ديكھنا ۳۷; بابل كے ملائكہ ۱۴

ناآشنا علوم: ناآشنا علوم كا نقصان ۲۱; ناآشنا علوم سے ناجائز فائدہ اٹھانا۲۱; ناآشنا علوم كے شاگردوں كو تنبيہ ۲۱

نعمت : اخروى نعمتوں كو حاصل كرنا ۴۴; اخروى نعمتوں سے محروم افراد ۴۰،۴۱،۴۹; اخروى نعمتوں سے محروميت ۴۵،۴۶،۴۹ ; اخروى نعمتوں كى بہتات اور فراواني۴۲

نيت: نيت كى اہميت ۲۳

واقعات: واقعات كا سرچشمہ ۲۷

ہاروت : ہاروت كا استاد۱۴; ہاروت بابل ميں ۱۴; ہاروت اور جادو سيكھنا ۱۶; ہاروت اور جادو كى تعليم دينا ۱۵،۱۸،۱۹، ۲۴; ہاروت كى تنبيہات ۱۸،۱۹

يہود: يہوديوں كى آخرت فروشى ۴۸; يہوديوں كى آگاہى ۴۱،۴۹; يہوديوں كى بصيرت ۴۸; يہوديوں كا شياطين كى پيروى كرنا ۱۲; يہوديوں كا ماروت كى پيروى كرنا ۱۷; يہوديوں كا ہاروت كى پيروى كرنا ۱۷; يہوديوں كى جادوگرى ۱۱،۱۳; يہوديوں كى جہالت ۴۶; يہوديوں كى خودفروشى ۴۳; يہوديوں كى حضرت سليمانعليه‌السلام سے دشمنى ۱۲; يہوديوں كى دنياطلبى ۴۸; يہوديوں كى روش پيكار ۱۳،۱۷; يہوديوں كا زياں كار ہونا ۴۶; يہوديوں كى محروميت ۴۹; جادوگر يہود۴۸،۴۹; حضرت سليمانعليه‌السلام كے زمانہ كے يہود ۱۲; يہودى اور جادو سيكھنا ۴۱،۴۳; يہود اور حضرت سليمانعليه‌السلام ۱۲

۳۵۲

وَلَوْ أَنَّهُمْ آمَنُواْ واتَّقَوْا لَمَثُوبَةٌ مِّنْ عِندِ اللَّه خَيْرٌ لَّوْ كَانُواْ يَعْلَمُونَ ( ۱۰۳ )

اگر يہ لوگ ايمان لے آتے اور متقيبن جانے تو خدائي ثواب بہت بہتر تھا _اگر ان كى سمجھ ميں آجاتا (۱۰۳)

۱ _ اللہ تعالى كى جانب سے بہت ہى تھوڑى جزا بھى دوسرى كسى بھى منفعت يا سود سے كہيں زيادہ افضل اور قدر وقيمت والى ہے _لمثوبة من عند الله خير

''مثوبة'' كا معنى جزا كا ہے _ '' بہت ہى كم '' كى صفت كا مفہوم ''مثوبة'' كو نكرہ استعمال كرنے سے معلوم ہوتا ہے '' خير'' كا مفضل عليہ بھى ذكر نہيں ہوا تا كہ ہر چيز كو شامل ہوجائے _ پس ''خير'' يعنى ہر تصور كى جانے والى منفعت يا نفع سے بہتر _

۲ _ اللہ تعالى كى جزائيں ايمان اور تقوى ( گناہوں سے پرہيز) كى نگہداشت كرنے سے حاصل ہوتى ہيں _

و لو انهم آمنوا واتقوا لمثوبة من عند الله خير

۳_ ايمان گناہوں سے پرہيز كے بغير اور گناہوں سے اجتناب ايمان كے بغير ہو تو الہى جزاؤں سے بہرہ مند ہونا ممكن نہيں _و لو انهم آمنوا و اتقوا لمثوبة

۴ _ يہود اگر پيامبر اسلام (ص) اور قرآن حكيم پر ايمان لائيں اور گناہوں ( جادو، آسمانى كتابوں سے بے اعتنائي و غيرہ ) سے پرہيز كريں تو الہى جزاؤں (نعمتوں ) سے بہرہ مند ہوں گے _و لو انهم آمنوا و اتقوا لمثوبة من عند الله خير

آيات ۹۹، ۱۰۱ كے قرينہ سے '' انھم'' كى ضمير سے مراد پيامبر اكرم (ص) اور قرآن كو جھٹلانے والے يہود ہيں _ قابل توجہ ہے كہ جملہ ''لمثوبة ...'' جواب شرط كا قائم مقام ہے اور جواب اسى طرح كا جملہ ہے '' لا ثيبوا _ يقينا انہيں اجر ديا جائے گا ''_

۵ _ زمانہ بعثت كے يہود دنيا سے دلبستگى اور پہلے سے موجود فسق و فجور كى وجہ سے ايمان و تقوى كى بنياديں كھوچكے تھے__

لبئس ما شروا به أنفسهم و لو انهم آمنوا واتقوا لمثوبة من عند الله خير

جملہ'' و لو انھم ...'' ميں '' لو'' امتناعيہ كا استعمال اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ يہوديوں كا ايمان لانا اور جادو جيسے گناہوں سے

۳۵۳

اجتناب كرنا ايك مشكل يا ممتنع امر ہے_ ماقبل آيات جن ميں يہوديوں كى دنيا سے شديد دلبستگى اور ان كے فاسق ہونے كا ذكر ہے ممكن ہے كہ ان كى اس نفسيات كے پيدا ہونے كى دليل كا بيان ہو_

۶_ اللہ تعالى چاہتاہے كہ لوگ دنياوى منافع يا مفادات كے مقابل الہى جزاؤں كى قدرو منزلت سے آگاہ ہوں _

لمثوبة من عند الله خير لو كانوا يعلمون

'' لو كانوا يعلمون'' ميں '' لو'' تمنا كا معنى ديتاہے اور اللہ تعالى كے بارے ميں تمنا يعنى اس كا تشريعى ارادہ ہے _ '' يعلمون'' كا مفعول وہ تمام حقائق ہيں جن كا ماقبل كے جملوں ميں ذكر ہوا ہے ان ميں سے ايك چيز الہى جزا كا ديگر دنياوى منافع سے افضل ہونا ہے يعني:ليت هم يعلمون ان مثوبة الله خير

۷ _ الله تعالى چاہتا ہے كہ لوگ الہى جزاؤں كے ايمان او رتقوى كے ساتھ مربوط اور وابستہ ہونے سے آگاہ ہوجائيں _

و لو انهم آمنوا و اتقوا لمثوبة لو كانوا يعلمون

اس مطلب ميں ''يعلمون'' كا مفعول وہ حقيقت ہے جو جملہ شرطيہ '' لو انھم ...'' بيان كررہاہے يعني:ليت هم يعلمون ان مثوبة الله مشروط بالايمان والتقوى

۸ _ فقط علماء اور دانش مند افراد ہيں جو الہى جزاؤں كے ايمان اور تقوى سے مربوط ہونے اور ان جزاؤں كى ہر ديگر منفعت پر فضيلت و برترى كو درك كرتے ہيں _لمثوبة من عند الله خير لو كانوا يعلمون

ممكن ہے ''يعلمون'' فعل لازم ہو اور اس كو مفعول كى ضرورت نہ ہو _ اس بناپر اس كا معنى يہ ہوگا اے كاش اہل علم اور دانش مند ہوتے جو ان حقائق كا ادراك كرتے _

۹ _ الہى جزاؤں كى برترى اور قدر و منزلت سے انسانوں كى جہالت انہيں دنياوى مفادات كا گرويدہ كرديتى ہے اور ايمان وتقوى سے روك ديتى ہے_و لو انهم آمنوا و اتقوا لو كانوا يعلمون

يہ مطلب اس بناپر ہے كہ '' لو'' شرطيہ ہو_ اس اعتبار سے مختلف احتمالات متصور ہيں ان ميں سے ايك يہ كہ''يعلمون'' كا مفعول الہى جزا كى برترى و فضيلت ہو اور جملہ ''و لو انھم آمنوا'' سے جواب شرط ليا جائے يعني: مطلب يوں ہو ''لوكانوا يعلمون ان ثواب اللہ خير لآمنوا و اتقوا_ اگر جانتے ہوتے كہ الہى جزا دنياوى منافع سے برتر ہے تو يقيناً ايمان لے آتے اور تقوى اختيار كرتے''_

اجر: اجر كے موجبات ۲،۳،۴،۷

اللہ تعالى : اللہ تعالى كى جزاؤں كى قدر و منزلت۶،۸،۹; الہى جزائيں ۱; الہى جزاؤں كى شرائط ۲،۳ ، ۴ ، ۷ ، ۸

۳۵۴

ايمان: ايمان كے نتائج ۲،۳; ايمان كى اہميت ۷،۸; قرآن كريم پر ايمان ۴; پيامبر اسلام (ص) پر ايمان ۴; بغير تقوى كے ايمان۳; ايمان كا متعلق ۴; ايمان كى ركاوٹيں ۵،۹

تقوى : تقوى كے نتائج ۲،۳; تقوى كى اہميت ۷،۸; تقوى بغير ايمان كے ۳; تقوى كى ركاوٹيں ۵،۹

جہالت: جہالت كے نتائج ۹

دنياطلبي: دنياطلبى كے نتائج ۵; دنياطلبى كے اسباب ۹

دنياوى وسائل: دنياوى وسائل كى قدر و قيمت ۶

علماء : علماء كى خصوصيات۸

فسق: فسق كے نتائج ۵

قدريں : ۶،۸ قدروں سے جہالت ۹

گناہ : گناہ سے اجتناب ۴

يہود: يہوديوں كے اسلام لانے كے نتائج ۴; يہوديوں كے تقوى كے نتائج۴; صدر اسلام كے يہوديوں كى دنياطلبى ۵; صدر اسلام كے يہوديوں كا فسق ۵

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَقُولُواْ رَاعِنَا وَقُولُواْ انظُرْنَا وَاسْمَعُوا ْوَلِلكَافِرِينَ عَذَابٌ أَلِيمٌ ( ۱۰۴ )

ايمانوالو راعنا ( ہمارى رعايت كرو )نہ كہاكرو ''انظرنا '' كہا كرو اور غور سے سناكرو اور ياد ركھو كافرين كے لئے بڑادردناك عذاب ہے ( ۱۰۴)

۱ _ '' راعنا'' كا لفظ اس بات كى سند ہے كہ يہودى پيامبر (ص) كى اہانت كرتے اور آنحضرت (ص) كا تمسخر اڑاتے تھے_لا تقولوا راعنا و قولوا انظرنا آنحضرت (ص) كے گفتگو كرتے ہوئے مسلمان بعض اوقات آپ (ص) سے تقاضا كرتے كہ ذرا مہلت ديں تا كہ آپ (ص) كى پہلى گفتگو كو سمجھ ليں اور اس مہلت كى درخواست كے لئے ''راعنا _ ہميں فرصت ديجئے '' كا لفظ استعمال كرتے تھے يہودى اس كلمے ميں كچھ تحريف كركے اس سے ايك نامناسب اور برا معنى مراد ليتے اور اسى سے پيامبر اسلام (ص) كو خطاب كرتے تھے_

۲ _ اللہ تعالى نے اہل ايمان كو '' راعنا'' كے لفظ سے پيامبر اسلام(ص) كو مخاطب كرنے سے منع فرمايا_

يا ايها الذين آمنوا لا تقولوا راعنا

۳۵۵

۳ _ اللہ تعالى نے اہل ايمان كو حكم ديا كہ پيامبر اسلام (ص) (سے مہلت مانگتے ہوئے ) '' راعنا'' كى بجائے ''انظرنا'' كہيں _لا تقولوا راعنا و قولوا انظرنا ''انظرنا'' كا معنى ہے ہميں مہلت ديجئے (مجمع البيان )

۴ _ ايسى گفتار و كردار سے اجتناب كرنا ضرورى ہے جس كے نتيجے ميں دشمن ناجائز فائدہ اٹھائے_

۵ _ نيك عمل كے لئے نيك نيت ہى كافى نہيں ہے _لا تقولوا راعنا و قولوا انظرنا

يہ واضح ہے كہ ''راعنا'' كہنے سے مسلمانوں كى كوئي برى نيت نہ تھى ليكن اللہ تعالى نے مسلمانوں كواس لفظ كے استعمال كرنے سے روكاتا كہ دشمن اس سے سوء استفادہ نہ كرسكيں _

۶ _ ايسے الفاظ اور كلمات جن سے دينى مقدسات كى توہين ہوتى ہو ان سے پرہيزكرنا اور دوسرے لوگوں كو روكنا ضرورى ہے _لا تقولوا راعنا

۷ _ ايسے كلام يا گفتگو سے اجتناب ضرورى ہے جس ميں پيامبر اسلام (ص) كى اہانت يا تمسخر كا پہلو نكلتاہو_

لا تقولوا راعنا و قولوا انظرنا

۸ _ دينى قائدين كے احترام كا تحفظ ضرورى ہے _لا تقولوا راعنا

۹ _ آنحضرت (ص) كے كلام كو غور سے سننا اور جب آپ (ص) كلام فرمارہے ہوں تو خاموش رہنا ضرورى ہے _

و قولوا انظرنا و اسمعوا''سمع''كا معنى ممكن ہے غور سے سننا ہو يا فرمانبردارى يا اطاعت بھى ہوسكتاہے _ مذكورہ مطلب پہلے احتمال كى بناپر ہے _

۱۰_ پيامبر اكرم (ص) كے فرامين كو قبول كرنا اہل ايمان كى ذمہ دارى ہے _يا ايها الذين آمنوا اسمعوا

يہ مطلب اس بناپر ہے كہ ''سمع'' كا معنى اطاعت كرنا ہو_

۱۱ _ كفر اختيار كرنے والے دردناك عذاب ميں مبتلا ہوں گے _و للكافرين عذاب اليم

۱۲ _ نبى اسلام (ص) كى اہانت كرنا يا تمسخر اڑانا كفر كا موجب ہے _لا تقولوا راعنا و للكافرين عذاب اليم

۱۳ _ زمانہ بعثت كے يہود كفر اختيار كرنے والے لوگ تھے_و للكافرين عذاب اليم

ما قبل آيات كى روشنى ميں كافرين كا ايك مصداق يہود ہيں _

۱۴ _ نبى اسلام كو نہ ماننے والے اور آنحضرت (ص) كا تمسخر اڑانے والے دردناك عذاب كے مستحق ہيں _

و للكافرين عذاب اليم

۳۵۶

۱۵ _عن جميل قال كان الطيار يقول لى فدخلت انا و هوعلى ابى عبدالله عليه‌السلام فقال الطيار جعلت فداك ارايت ما ندب الله عزوجل اليه المومنين من قوله '' يا ايها الذين آمنوا'' ادخل فى ذلك المنافقون معهم؟ قال نعم و الضلال و كل من اقربالدعوة الظاهرة ...'' (۱) جميل كہتے ہيں ميں اور طيار امام صادقعليه‌السلام كى خدمت ميں حاضر ہوئے تو طيار نے حضرتعليه‌السلام كى خدمت ميں عرض كيا ميں آپعليه‌السلام كے قربان جاؤں كيا منافقين بھى اس آيت''يا ايها الذين آمنوا'' ميں شامل ہيں تو امامعليه‌السلام نے فرمايا ہاں بلكہ گمراہ اور ہر وہ شخص جس نے ظاہرى طور پر اسلام كو قبول كرلياہو اس آيت ميں شامل ہے ...''

۱۶ _ امام باقرعليه‌السلام نے فرمايا''هذه الكلمة سب بالعبرانية اليه كانوا يذهبون '' (۱)

يہ لفظ ''راعنا'' عبرانى زبان ميں گالى ہے اور يہود اسكو گالى كے طور پر استعمال كرتے تھے_

اسلام : صدر اسلام كى تاريخ ۱

اطاعت: نبى اسلام (ص) كى اطاعت۱۰

اقرار: اسلام كے اقرار كے آثار۱۵

اللہ تعالى : اوامر الہى ۳; اللہ تعالى كے نواہى ۲

پيامبر اسلام (ص) : پيامبر اسلام (ص) كے تمسخر كے نتائج ۱۲; پيامبر اسلام (ص) كى اہانت كے آثار۱۲; پيامبر اسلام (ص) كے ساتھ گفتگو كے آداب ۲،۳،۹; پيامبر اسلام (ص) ; كے تمسخر سے اجتناب ۷ ;پيامبر اسلام (ص) كى اہانت سے اجتناب ۷; پيامبر اسلام (ص) كى گفتگو غور سے سننا ۹; پيامبر اسلام (ص) كا تمسخر ۱; پيامبر اسلام (ص) كى اہانت ۱، ۱۲; پيامبر اسلام (ص) كى تاريخ ۱; پيامبر اسلام (ص) كے تمسخر كى سزا ۱۴

تكلم: تكلم كے آداب ۶،۷

دشمنان: دشمنوں كا سوء استفادہ كرنا۴

دينى قائدين : دينى قائدين كا احترام ۸

____________________

۱) كافى ج/ ۲ ص ۴۱۲ ح ۱ ، نورالثقلين ج/ ۱ ص ۱۱۴ح ۳۰۷ ، ۳۰۸_

۲) مجمع البيان ج/ ۱ ص ۳۴۳، نورالثقلين ج/ ۱ ص ۱۱۵ ح ۳۰۹_

۳۵۷

روايت: ۱۵،۱۶

سياست خارجہ : ۴

عذاب: اہل عذاب ۱۱،۱۴; دردناك عذاب ۱۱،۱۴; عذاب كے درجات ۱۱،۱۴; عذاب كے موجبات ۱۴

عمل صالح : عمل صالح كے معيارات ۵

كفار : ۱۳ كفار كو عذاب ۱۱

كفر: كفر كے نتائج ۱۴; نبى اسلام (ص) كے بارے ميں كفر كى سزا ۱۴; كفر كے موجبات ۱۲

گالي: راعنا كے لفظ سے گالى دينا ۱۶

مقدسات: مقدسات كى اہانت سے اجتناب ۶

منافقين : منافقين كا اسلام ۱۵

مؤمنين : مؤمنين كون لوگ؟ ۱۵; مؤمنين كى ذمہ دارى ۳،۱۰; مؤمنين كو تنبيہ ۲

نيت : نيت كے نتائج ۵

يہودي: يہوديوں كے تمسخر ۱; يہوديوں كى اہانتيں ۱; يہوديوں ميں گالى ۱۶; كافر يہوديوں كا عذاب ۱۴; صدر اسلام كے يہودى ۱،۱۳;

مَّا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ أَن يُنَزَّلَ عَلَيْكُم مِّنْ خَيْرٍ مِّن رَّبِّكُمْ وَاللّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَن يَشَاء وَاللّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ ( ۱۰۵ )

كافر اہل كتابيہود و نصا رى اور عام مشركين يہ نہيں چاہتے كہ تمھارے اوپر پروردگار كى طرف سےكوئي خير نازل ہو حالانكہ الله جسے چاہتاہے اپنى رحمت كے لئے مخصوص كرليتا ہے اورالله بڑے فضل و كرم كا مالك ہے (۱۰۵)

۱ _ اہل كتاب (يہود و نصارى ) اور مشركين و ہ لوگ ہيں جنہوں نے كفر اختيار كيا _

ما يود الذين كفروا من اهل الكتاب و لا المشركين

چونكہ''المشركين'' ، '' اہل الكتاب'' پر عطف ہے پس '' من اہل'' ميں '' من'' بيانيہ ہے _ بنابريں '' ما يود الذين كفروا '' يعنى وہ لوگ جو كافر ہوگئے ( مراد اہل كتاب اور مشرك ) نہيں چاہتے _

۳۵۸

۲ _ كفار ( يہود و نصارى اور مشركين) مسلمانوں پر انتہائي كم خير و بركت كے نزول سے بھى ناراضى ہيں _

ما يود الذين كفروا ان ينزل عليكم من خير ''خير'' كو نكرہ استعمال كرنا اور '' من'' زائدہ كا استعمال اس امر كى حكايت كرتاہے كہ مشركين مسلمانوں پر انتہائي كم خير و بركت كے نزول سے بھى خوش نہيں ہيں _

۳ _ انسانوں كے لئے خير و بركات كا سرچشمہ اللہ تعالى كى ذات اقدس ہے _ان ينزل عليكم من خير من ربكم

۴ _ ذات اقدس بارى تعالى كى جانب سے خير و بركات كا نزول انسانوں پر اس كى ربوبيت كا ايك پرتو ہے_

ان ينزل عليكم من خير من ربكميہ مطلب لفظ '' رب'' سے استفادہ ہوتاہے_

۵ _ اسلام اور مسلمانوں كے ساتھ دشمنى ميں اہل كتاب كا مشركين كے ساتھ برابر ہونا ايك عجيب امر ہے اور ايك ايسا مسئلہ ہےجس كى توقع نہ تھي_

ما يودّ الذين كفروا من اهل الكتاب و لا المشركين ان ينزل عليكم من خير

يہوديوں كے لئے اہل كتاب كا عنوان استعمال كرنا ان كے توحيد و رسالت اور پرعقيدے كى حكايت كرتاہے اور ان كى مشركين جو اديان الہى كے كسى اصول پر عقيدہ نہيں ركھتے ان كے ساتھ شركت و برا برى يہ امور اشارہ ہيں كہ يہوديوں اور مشركين كا ارتباط غير معقول اور تعجب آور ہے _

۶ _ اللہ تعالى اپنى مشيت كى بناپر اپنى رحمت كو بعض انسانوں كے ساتھ مختص فرماديتاہے _

والله يختص برحمته من يشاء

۷ _ اللہ تعالى كے ہاں خاص رحمت ہے _والله يختص برحمته من يشاء

۸_ مومنين كے خير و بركت حاصل كرنے پر كفار كى ناراضگى اہل ايمان پر رحمت الہى كے خاتمے كا سبب نہيں بنے گى _ما يودّ الذين كفروا ان ينزل عليكم من خير من ربكم والله يختص برحمته من يشاء

۹_ اللہ تعالى كے ہاں بہت عظيم فضل و بخشش ہے _والله ذو الفضل العظيم

۱۰_ بندگان خدا پر خاص رحمت الہى كا نزول ان ميں پہلے سے موجود لياقت ، صلاحيت اور آمادہ زمين ہے _

والله يختص برحمته من يشاء و الله ذو الفضل العظيمواللہ يختص برحمتہ من يشاء كے بعد اللہ تعالى كى اس طرح تعريف كرنا كہ وہ انتہائي عظيم اور لا محدود فضل و بخشش كا مالك ہے يہ اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے كہ يہ جو پرودرگار اپنى خاص رحمت سب كو عطا نہيں فرماتا اور اس كو اپنے خاص بندوں كے ساتھ مختص فرماتاہے اس كى وجہ رحمت كى كمى نہيں ہے بلكہ انسانوں ميں اس كى زمين فراہم نہيں ہے جو مخصوص رحمت كى كشش كا باعث بنے_

۳۵۹

۱۱ _ الہى مشيتوں ميں قانون و حكمت موجود ہے جو لاقانونيت اور بے ہودگى سے منزہ و مبرّا ہيں _

والله يختص برحمته من يشاء و الله ذو الفضل العظيم

۱۲ _روى عن اميرالمومنين عليه‌السلام وعن ابى جعفر الباقر عليه‌السلام ان المراد برحمته هنا النبّوة (۱)

امير المومنينعليه‌السلام اور امام باقرعليه‌السلام سے روايت ہے كہ اس آيت ميں رحمت سے مراد نبوت ہے _

اسلام : دشمنان اسلام ۵

اسماء اور صفات: ذوالفضل العظيم ۹

اللہ تعالى : اللہ تعالى كے مختصات۳; خاص رحمت الہى ۶،۷،۱۰; رحمت الہى ۸; نزول رحمت الہى كى شرائط ۱۰; فضل الہى كى عظمت ۹; مشيت الہى كا قانونى ہونا ۱۱; فضل الہى كے درجات ۹; مشيت الہى ۶; ربوبيت الہى كے مظاہر ۴

امور : تعجب آور امور ۵

اہل كتاب: اہل كتاب كى دشمنى ۵; اہل كتا ب كا كفر ۱

خير: خير كا سرچشمہ ۳،۴

رحمت : رحمت جن كے شامل حال ہوتى ہے ۶،۸،۱۰

روايت: ۱۲ عيسائي :

عيسائيوں كا كفر ۱; عيسائي اور مسلمانان۲; عيسائيوں كى ناراضگى ۲

كفار:۱ كفار اور مسلمان ۲; كفار كى ناراضگى ۲،۸

مسلمان : مسلمانوں كے دشمن ۵; مسلمانوں پر خير كا نزول ۲،۸

مشركين : مشركين كا اہل كتاب سے اتحاد ۵; مشركين كى دشمنى ۵;مشركين كا كفر ۱; مشركين كى ناراضگى ۲

نبوت: نبوت كى رحمت ۱۲

يہود: يہوديوں كا كفر ۱; يہوديوں كى ناراضگى ۲; يہود اور مسلمان ۲

____________________

۱) مجمع البيان ج/۱ ص ۳۴۴ ، نورالثقلين ج/۱ص ۱۱۵ ح ۳۱۰_

۳۶۰

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785