تفسير راہنما جلد ۱

 تفسير راہنما 7%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 785

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 785 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 207594 / ڈاؤنلوڈ: 5997
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۱

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

وَلَن يَتَمَنَّوْهُ أَبَدًا بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ وَاللّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمينَ ( ۹۵ )

اور يہ اپنے پچھلےاعمال كى بناپر ہرگز موت كى تمنا نہيں كريں گے كہ خدا ظالموں كے حالات سےخوبواقف ہے (۹۵)

۱_ اخروى سعادت سے مايوسى كى خاطر يہود ہرگز موت كے خواہشمند نہ تھے اور نہ ہى كبھى موت كا استقبال كريں گے _و لن يتمنوه ابدا

۲ _ موت سے گريز كرنا يہوديوں كے دعوى (انكا بہشتى ہونا ) كے غلط ہونے كى دليل ہے _

فتمنوا الموت ان كنتم صادقين _ و لن يتمنوه ابداً

۳ _ يہود گناہگار اور نارواوناپسنديدہ عمل كے مالك ہيں _و لن يتمنوه ابداً بما قدمت ايديهم '' ما قدمت ايديھم _ جو كچھ تم آگے بھيج چكے ہو'' ميں '' ما'' سے مراد گناہ اور ناپسنديدہ اعمال ہيں _

۴ _ گناہوں كے ارتكاب كى وجہ سے يہوديوں كو آخرت ميں بہرہ مند ہونے كى كوئي اميد نہيں ہے_

لن يتمنوه ابداً بما قدمت ايديهم

۵ _ انسانوں كے اعمال و كردار عالم آخرت ميں ان كے انجام كو متعين كرنے والے ہيں _بما قدمت ايديهم

۶ _ قيامت پر ايمان و يقين ركھنے والوں كا موت سے بچنا اور اس كو ناپسند جاننا، اس كى وجہ ان كے گناہ اور اخروى عذاب سے خوف ہے _و لن يتمنوه ابداً بما قدمت ايديهم

''بما قدمت'' ميں ''بائ'' سببية كے لئے ہے_ پس جملہ '' لن يتمنوہ ...'' اس حقيقت كو بيان كررہاہے كہ موت سے خوفزدہ ہونے كے اسباب ميں سے ايك گناہ ہيں _ قابل ذكر ہے كہ يہ جملہ چونكہ ان لوگوں كے بارے ميں ہے جو اللہ تعالى اور قيامت پر ايمان و يقين ركھتے ہيں لہذا مذكورہ دليل بھى انہى سے مخصوص ہے _

۷ _ يہودى ستم گر لوگ ہيں _و الله عليم بالظالمين

'' الظالمين '' كے مصاديق ميں سے ( ماقبل آيات اور اس آيہ مجيدہ كے صدر كلام كے قرينہ سے ) يہودى ہيں _

۳۲۱

۸ _ گناہگار ستم گر ہيں _بما قدمت ايديهم و الله عليم بالظالمين

۹_ اللہ تعالى ستم گروں كے ستم سے آگاہ ہے _والله عليم بالظالمين

۱۰_ گناہوں كے ارتكاب كے ہوتے ہوئے بہشتى ہونے كا دعوى كرنا ايك ظالمانہ ادعا ہے _

قل ان كانت لكم الدار الآخرة و الله عليم بالظالمين

يہوديوں كے گناہگار ہونے كے علاوہ ان كو ستم گر كہنا ہوسكتاہے اس ليئے ہو كہ ان كا دعوى بے جا ہے _

۱۱ _ اللہ تعالى ستم گروں كو ان كے اعمال كى سزا دے گا_والله عليم بالظالمين

ستم گروں سے اللہ تعالى كى آگاہى كو بيان كرنا گويا ان كو عذاب كى دھمكى دينا ہے _

اللہ تعالى : اللہ تعالى كا علم ۹; اللہ تعالى كى سزائيں ۱۱

انجام يا تقدير: تقدير ميں مؤثر عوامل ۵

انسان: انسان كا اخروى انجام ۵

تمنا: تمنائے موت ۱،۲

خوف : عذاب سے خوف كے نتائج ۶; عذاب اخروى سے خوف۶

دعوى : اخروى سعادت كا دعوى ۱۰ ;ظالمانہ دعوى ۱۰

ظالمين : ۷،۸ ظالمين كے بارے ميں اللہ تعالى كا علم ۹ ظالموں كا انجام ۱۱

ظلم : ظلم كا انجام ۱۱

عمل: عمل كے نتائج۵

قيامت : قيامت پر ايمان ركھنے والے ۶

گناہ : گناہ كے نتائج ۶; گناہ كا ارتكاب ۱۰;

گناہگار لوگ: ۳ گناہگاروں كا ظلم ۸

موت: موت سے فرار كا فلسفہ ۶

مومنين: مومنين اور موت ۶

۳۲۲

يہود: يہوديوں كى صفات۳،۷; يہوديوں كا ظلم ۷; يہوديوں كا ناپسنديدہ عمل ۳; يہوديوں كى مايوسى كے عوامل ۴ ; يہوديو ں كا موت سے فرا ر ۲ ; يہوديوں كى گناہگارى ۳،۴; يہوديوں كا آخرت سے محروم ہونا ۴; يہوديوں كے دعووں كے باطل ہونے كى علامتيں ۲; يہوديوں كى اخروى سعادت سے مايوسى ۱،۴; يہود اور موت ۱

وَلَتَجِدَنَّهُمْ أَحْرَصَ النَّاسِ عَلَى حَيَاةٍ وَمِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُواْ يَوَدُّ أَحَدُهُمْ لَوْ يُعَمَّرُ أَلْفَ سَنَةٍ وَمَا هُوَ بِمُزَحْزِحِهِ مِنَ الْعَذَابِ أَن يُعَمَّرَ وَاللّهُ بَصِيرٌ بِمَا يَعْمَلُونَ ( ۹۶ )

اے رسول آپ ديكھيں گے كہ يہزندگى كے سب سے زيادہ حريص ہيں اور بعضمشركين تو يہ چاہتے ہيں كہ انھيں ہزاربرس كى عمر دےدى جائے جب كہ يہ ہزار برسبھى زندہ رہيں تو طول حيات انھيں عذابالہى سے نہيں بچا سكتا _ اللہ ان كےاعمال كو خوب ديكھ رہا ہے (۹۶)

۱_ زندہ رہنے اورطولانى عمر حاصل كرنے ميں حريص ترين لوگ يہود ہيں _و لتجدنهم احرص الناس على حياة

۲ _ ہر طرح كى دنياوى زندگى ، ( چاہے جتنى بھى پست ہو) اس پر يہودى حريص ہيں اور دل وابستہ كيئے ہوئے ہيں _

و لتجدنهم احرص الناس على حياة

'' حياة'' كو نكرہ لانا اس نكتہ كى طرف اشارہ ہے كہ يہودى كسى بھى خصوصيت كے ساتھ، كے ساتھ اگر چہ كتنى ہى پست و حقير ہو ليكن پھر بھى فقط زندہ رہنا چاہتے ہيں _

۳ _ يہوديوں كى روش اور چال ڈھال ان كى دنياوى زندگى كے بارے ميں شديد حرص اور موت سے خوف كى دليل ہے _

و لتجدنهم احرص الناس على حياة

''لتجدن'' فعل '' تجد _ تم پاتے ہو'' ، لام قسم اور نون تاكيد سے مركب ہے يعنى يقينا بلاشك تم ديكھتے ہو كہ يہودى انتہائي حريص لوگ ہيں _ اس بات پر تاكيد كہ تم تو يہوديوں كى دنياوى زندگى پر دلبستگى كو پاتے ہو، اس مفہوم كو بيان كررہاہے كہ يہوديوں كى چال ڈھال اس چيز كى دليل ہے كہ وہ لوگ دنياوى زندگى سے شديد محبت ركھتے ہيں _

۳۲۳

۴ _ يہوديوں كا دنياوى زندگى سے تعلق اوردنيا سے ان كى محبت كا نماياں ہونا اس امر ميں مانع ہے كہ وہ لوگ اخروى زندگى كا اشتياق و شوق ركھتے ہوں يا موت سے خوف نہ كھانے كا اظہار كريں _و لتجدنهم احرص الناس على حياة

جملہ '' لتجدنھم ...'' ، '' لن يتمنوہ'' كے لئے دليل ہے يعنى يہ حقيقت كہ يہوديوں كو آخرت ميں پہنچنے كى اور موت كى ہرگز كوئي خواہش نہيں ،يہ ان كى زندگى سے بہت واضح طور پر مشخص ہے _يہ حقيقت اتنى واضح ہے كہ وہ لوگ خود بھى اس كا انكار نہيں كرسكتے_

۵ _يہوديوں كا دنياوى زندگى كے بارے ميں شوق و اشتياق حتى مشركين سے بھى زيادہ ہے_و لتجدنهم احرص الناس و من الذين اشركوا '' من الذين'' ، '' الناس'' پر عطف ہے يعنى''و لتجدنهم احرص من الذين اشركوا .. تم ديكھتے ہو كہ وہ لوگ مشركين سے بھى زيادہ دنياوى زندگى پر حريص ہيں ''

۶_ يہوديوں كا دنياپرست ہونا قرآن كريم كى پيشين گوئيوں ميں سے ہے _لتجدنهم احرص الناس على حياة

۷ _ يہودى بھى اپنے دعوى ( كہ بہشت انكا مقدر ہے ) كے بے بنياد ہونے سے واقف ہيں _

ان كانت لكم الدار الاخرة و لتجدنهم احرص الناسہوسكتاہے يہ جملے '' لتجدنھم ...'' اور '' يود احدھم ...'' يہوديوں كے دعوى ( ان كانت آية ۹۴) پر ناظر ہو _ يعنى يہ كہ تم يہودى ايك طرف تو دعوى دار ہو كہ عالم آخرت بس تم سے متعلق ہے جبكہ دوسرى طرف تم دنيا كى زندگى ميں ہميشہ كے لئے رہنے كے خواہشمند ہو يہ بات دليل ہے كہ تمہيں خود بھى اپنے دعوى پر يقين نہيں ہے _

۸_ يہوديوں كا ہر فرد ہزار سال كى طولانى زندگى كا خواہشمند ہے _يود احدهم لو يعمر الف سنة

'' يعمرّ'' تعمير سے ہے جس كا معنى ہے جسے عمر دى گئي ہو_''احدھم'' كو '' يود'' كے فاعل كے طور پر لانا اور ضمير جمع (يودون) سے استفادہ نہ كرنا اس معنى كى وضاحت كرتاہے كہ ہزار سال كى طولانى عمر يہوديوں كے فرد فرد كى خواہش ہے_

۹_ دنيا سے محبت اور اس كى خاطر طولانى عمر كى آرزو كرنا ناپسنديدہ اور مكروہ صفت ہے _

و لتجدنهم احرص الناس على حياة يود احدهم لو يعمر الف سنة

آيت كا لب و لہجہ يہوديوں كى مذمت كررہاہے كہ دنيا كى محبت كى خاطر ان لوگوں نے طولانى عمر كى خواہش كى ہے _

۱۰_ مشركين دنيا كى زندگى سے دل وابستہ كيئے ہوئے ہيں اور اسى پر حريص ہيں _لتجدنهم احرص الناس و من الذين اشركوا

۳۲۴

۱۱ _ بعض مشركين ہزار سال كى طولانى زندگى كے خواہش مند ہيں _ومن الذين اشركوا يود احدهم لو يعمر الف سنة

يہ مفہوم اس اعتبار سے ہے كہ '' و من الذين اشركوا'' مبتدائے محذوف كى خبر ہے نہ كہ ''الناس'' پر عطف ہے يعنى مطلب يوں ہے ''و من الذين اشركوا طائفة يود احدھم'' بنابريں جملہ '' و من الذين ...'' حاليہ ہے اور '' يود احدھم'' انہى مشركين كى صفت بيان كى گئي ہے _ پس آيہ مجيدہ كا مفہوم يوں بنتاہے _ يہودى سب سے زيادہ دنيا سے دل وابستہ كيئے ہوئے ہيں در آں حاليكہ بعض مشركين ہزار سالہ عمر كے خواہشمند ہيں _

۱۲ _ گناہگار يہود عذاب جہنم ميں مبتلا ہوں گے _بما قدمت ايديهم و ما هو بمزحزحه من العذاب

''مزحزح'' كا مصدر ''زحزحة'' ہے جسكا معنى ہے دور كرنا _

۱۳ _ عالم آخرت سے يہوديوں كى مايوسى ،ان كى دنياوى زندگى پر حرص اور طولانى عمر كى آرزو كے بارے ميں زمين ہموار كرتى ہے _*يود احدهم لو يعمر الف سنة و ما هو بمزحزحه من العذاب ان يعمر

۱۴ _ دنياوى زندگى اور طولانى عمر يہوديوں كے اخروى عذاب سے نجات كا باعث نہيں ہوسكتي_و ما هو بمزحزحه من العذاب ان يعمر ''ان يعمر'' ''ہو'' كے لئے بدل ہے يا پھر ''مزحزح'' كے لئے فاعل ہے_ دونوں كى بازگشت ايك معنى كى طرف ہے_ جملہ ''ما ہو ...'' كا معنى يہ ہے يہوديوں كو بنابريں فرض كہ ہزار سالہ عمر دے دى جائے) ، كو يہ طولانى عمر عذاب سے نجات نہيں دلاسكتي_

۱۵ _ گناہگاروں كى عمر جتنى بھى طولانى ہو عذاب الہى سے نجات كا موجب نہيں ہوسكتي_بما قدمت ايديهم و ما هو بمزحزحه من العذاب ان يعمر

۱۶_ يہوديوں كے دنياپرستى پر مبنى اعمال و كردار پر اللہ تعالى ناظر ہے _و الله بصير بما يعملون

آرزو: طولانى عمر كى آرزو ۹،۱۳; ناپسنديدہ آرزو ۹

اخلاق: ناپسنديدہ اخلا ق۹

اسماء و صفات: بصير ۱۶

اعداد: ہزار كا عدد ۸،۱۱

اللہ تعالى :

۳۲۵

اللہ تعالى كى نظارت ۱۶

حريص لوگ : ۱،۲،۳،۵،۱۰ دنياطلب لوگ : ۶

دنياطلبي: دنياطلبى كى سرزنش ۹

زندگي: دنياوى زندگى كا حرص ۱۰

عذاب: اہل عذاب ۱۲

عقيدہ: باطل عقيدہ ۷

قرآن: قرآن كريم كى پيشين گوئي ۶

گناہگار لوگ: گناہگاروں كو عذاب ۱۵; گناہگاروں كى سزا ۱۲; گناہگار اور طولانى عمر ۱۵; گناہگاروں كى نجات ۱۵

مايوسي: آخرت سے مايوسى كے نتائج ۱۳

مشركين : زندگى كے بارے ميں مشركين كى حرص ۱۰; طولانى عمر كے بارے ميں مشركين كى حرص ۱۱; مشركين كى خواہشات ۱۱; مشركين كى صفات ۱۰; مشركين اور دنياوى زندگى ۵

يہود: يہوديوں كى مايوسى كے نتائج ۱۳; يہوديوں كى آرزوئيں ۱۳; يہوديوں كے دعوى كا باطل ہونا ۷; يہوديوں كا موت سے خوف ۳،۴; زندگى كے بارے ميں يہوديوں كى حرص ۱،۲،۳،۴ ،۵ ،۱۳; طولانى عمر كے بارے ميں يہوديوں كى حرص ۱،۸،۱۳; يہوديوں كى خواہشات ۸; يہوديوں كى دنياطلبى ۶،۱۶; يہوديوں كى دنياوى زندگى ۱۴; يہوديوں كى صفات ۱،۲،۶; يہوديوں كو اخروى عذاب ۱۲،۱۴; يہوديوں كا عقيدہ ۷; يہوديوں كا علم ۷; يہوديوں كا عمل ۱۶; يہوديوں كے نجات ۱۴; يہوديوں كى حرص كى نشانياں ۳،۴; گناہگار يہود ۱۲; يہود اور بہشت ۷; يہود اور طولانى عمر ۱۴

۳۲۶

قُلْ مَن كَانَ عَدُوًّا لِّجِبْرِيلَ فَإِنَّهُ نَزَّلَهُ عَلَى قَلْبِكَ بِإِذْنِ اللّهِ مُصَدِّقاً لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَهُدًى وَبُشْرَى لِلْمُؤْمِنِينَ ( ۹۷ )

اے رسولكہہ ديجئےكہ جو شخص بھى جبريل كا دشمن ہےاسے معلوم ہونا چاہئے كہ جبريل نے آپ كےدل پرقرآن حكم خدا سے اتارا ہے جو سابقكتابوں كى تصديق كرنے والا ، ہدايت اورصاحبان ايمان كے لئے بشارت ہے (۹۷)

۱_ حضرت جبرائيلعليه‌السلام كے ساتھ يہوديوں كى عداوت اور كينہ پرورى _من كان عدواً لجبريل

''من كان'' سے مراد گذشتہ آيات كى روشنى ميں يہود ہيں _

۲ _ پيامبر اسلام (ص) كے قلب اطہر پر حضرت جبرائيلعليه‌السلام قرآن كريم لے كر آنے والے ہيں _فانه نزله على قلبك

۳ _ حضرت جبرائيلعليه‌السلام نے اپنى طرف سے نہيں بلكہ اللہ تعالى كے اذن اور فرمان سے قرآن كريم كو پيامبر اسلام (ص) كے قلب اطہر پر نازل كيا _فانه نزله على قلبك باذن الله

۴ _ فرشتے اللہ تعالى كے اذن اور فرمان كے بغير كوئي كام انجام نہيں ديتے _فانه نزله على قلبك باذن الله

۵ _ پيامبر اسلام(ص) پر حضرت جبرائيلعليه‌السلام كے ذريعے قرآن كريم كا نزول اس بات كا موجب بنا كہ يہود جبرائيلعليه‌السلام سے عداوت اور كينہ پرورى كريں _من كان عدواً لجبرئيل فانه نزله على قلبك باذن الله

جملہ '' فانہ جبرائيلعليه‌السلام نے قرآن كو اللہ كے اذن سے تيرے قلب پر نازل كيا '' يہوديوں كے جبرائيلعليه‌السلام سے كينہ كا سبب بيان كررہاہے_

۶ _ يہوديوں كا جبرائيلعليه‌السلام اور نظام وحى كے بارے ميں جاہلانہ تصور _قل من كان عدواً لجبريل فانه نزله على قلبك باذن الله

۷_ قرآن كريم نے تورات كے نفس كلام كى تائيد اور اسكى صداقت و سچائي كى تصديق كى _مصدقا لما بين يديه

يہ مفہوم اس بناپر ہے كہ ''مصدقا'' ، ''نزلہ'' كى ضمير مفعولى كے لئے حال ہو اور اس سے مراد قرآن كريم ہے _ ''ما بين يديہ _ وہ كتاب جو قرآن كريم سے پہلے تھى '' آيہ مجيدہ ميں اس سے مراد تورات ہے _

۳۲۷

۸ _ قرآن كريم كا وجود تورات كى حقانيت كے لئے گواہ اور شاہد كے طور پر ہے *مصدقا لما بين يديه

قرآن كريم كى طرف سے تورات كى تصديق (مصدقا لما بين يديہ ) كا معنى ممكن ہے يہ ہو كہ قرآن تورات كى صداقت و سچائي كا گواہ ہے يعنى قرآن كا نزول اس امر كا موجب ہوا كہ تورات ميں قرآن كے آنے كى جو پيشين گوئياں تھيں وہ پورى ہوگئيں پس اسى وجہ سے قرآن كريم تورات كى صداقت و سچائي كو ثابت كرنے والا اور اسكى حقانيت كا گواہ ہے _

۹ _ قرآن كريم اہل ايمان كو ہدايت كرنے والا ہے _هديً و بشرى للمومنين

'' ہدي'' مصدر ہے جو يہاں اسم فاعل ''ہادي'' كے معنى ميں آياہے _

۱۰_ قرآن كريم اہل ايمان كو دنيا وآخرت كى سعادت مندى كى خوش خبرى دينے والا ہے _و بشرى للمومنين

'' بشرى '' ايسى خبر كو كہتے ہيں كہ جس ميں كيف و سرور پايا جاتاہو اور آيت ميں اسكا معنى '' بشير _ بشارت دينے والا'' ہے _

۱۱ _ يہوديوں كى حضرت جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى كى بازگشت اللہ تعالى سے دشمنى كى طرف ہے _

من كان عدواً لجبريل فانه نزله على قلبك باذن الله

جملہ ''فانہ نزلہ'' سے'' بشرى للمومنين'' تك بيان شدہ حقائق يہوديوں كى جبرائيلعليه‌السلام سے كينہ پرورى كا جواب ہيں _ '' باذن اللہ'' كى قيد كا مطلب يہ ہے كہ جبرائيلعليه‌السلام اللہ تعالى كے فرمان سے پيامبر اسلام (ص) پر قرآن كريم لے كر آئے _ پس اگر قرآن كريم كا نزول عداوت كا باعث ہے تو پھر تم يہودى اللہ تعالى سے دشمنى كرو _ بنابريں جملہ شرطيہ '' من كان ...'' كا جواب يوں بنتاہے''فهو عدو الله ''

۱۲ _ يہوديوں كى جبرائيل (عليہ السلام) سے دشمنى در حقيقت تورات سے دشمني، انسانى ہدايت كے سرچشموں سے دشمنى اور بشارت كا پيغام لانے والوں سے دشمنى ہے _فانه نزله مصدقا لما بين يديه و هدى و بشرى للمومنين

''مصدقا ...'' ، ''ھدي'' اور '' بشرى للمومنين'' ميں سے ہر ايك تعريف '' باذن اللہ '' كى طرح ممكن ہے كہ جبرائيلعليه‌السلام سے كينہ ركھنے والے يہوديوں كے لئے جواب نقضى ہو يعنى يہ كہ قرآن جو تمھارے دين اور تمہارى كتاب كى تائيد كرنے والاہے، انسانى ہدايت كا سرچشمہ ہے اور سعادتوں كى بشارت ديتاہے اس قرآن كے لانے والے سے دشمنى در اصل تورات سے دشمنى اور سے دشمنى ہے _

۱۳ _ قرآن كريم كا حكم الہى سے نازل ہونا اس بات كى دليل ہے كہ يہوديوں كى جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى بے جا ہے _

۳۲۸

من كان عدواً لجبريل فانه نزله على قلبك باذن اللهيہ مفہوم اس بناپر ہے كہ''باذن اللہ'' كى قيد يہوديوں كى جبرائيل عليه‌السلام سے عداوت كا حلّى جواب ہو يعنى يہ كہ جبرائيل عليه‌السلام فرمان الہى سے پيامبر اسلام (ص) پر قرآن كريم لے كر آئے لہذا وہ جو فرمان الہى كى اطاعت كرتاہے اسے اللہ تعالى پر اعتقاد ركھنے والوں كے ہاں مورد غضب نہيں ہونا چاہيئے_

۱۴ _ تورات كى قرآن كريم كى جانب سے تائيد ، يہوديوں كى وحى كا پيام لانے والے ( جبرائيلعليه‌السلام ) سے دشمنى كے بے جا ہونے كى دليل ہے _فانه نزله على قلبك باذن الله مصدقا لما بين يديه

'' مصدقا لما بين يديہ _ قرآن تورات كى صداقت كى تائيد كرتاہے '' يہ جملہ جبرائيلعليه‌السلام كے دشمن يہوديوں كے جواب ميں ہے جو اس نكتہ كو بيان كررہاہے كہ جبرائيلعليه‌السلام ايك ايسى حقيقت كو لے كر آئے ہيں جو تمہارے دين اور كتاب كى تصديق كرنے والى ہے اور جو اس كى صداقت و سچائي پرگواہ ہے پس بے ج:ا ہے كہ تم اس كے لانے والے جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى ركھو _

۱۵ _ قرآن كريم كا ہدايت كرنا اور بشارت دينا، يہوديوں كى اس كے نازل كرنے والے (جبرائيلعليه‌السلام ) سے عداوت كے بے جا ہونے پر دليل ہے _فانه نزله على قلبك هديً و بشرى للمومنين ''ہدى و بشري'' ميں بھى ''مصدقا'' كى طرح يہ نكتہ موجود ہے كہ جبرائيلعليه‌السلام نے پيامبر اكرم (ص) كو ايسے معارف القا كيئے جو بشارت دينے والے اور ہدايت كرنے والے ہيں پس اس ( جبرائيلعليه‌السلام ) سے دشمنى كى كوئي معقول و جہ نہيں ہوسكتي_

اللہ تعالى : اذن الہى ۳،۴; اوامر الہى ۱۳

پيامبر اسلام (ص) : پيامبر اسلام (ص) كے قلب پر وحى ۲

تورات: تورات كى تصديق ۷،۸،۱۴; تورات كى حقانيت كے دلائل ۷،۸

حضرت جبرائيلعليه‌السلام : جبرائيلعليه‌السلام كا خضوع اور اطاعت ۳; جبرائيلعليه‌السلام كے دشمن ۱; جبرائيلعليه‌السلام كى اہميت ۲،۳،۵ ، ۱۴ ، ۱۵

دشمني: تورات سے دشمنى ۱۲; ہدايت كرنے والوں سے دشمنى ۱۲; جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى كا فلسفہ ۵; جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى كى ناپسنديدگى ۱۳،۱۴،۱۵

قرآن كريم : قرآن كريم كى بشارت ۱۰،۱۵; قرآن كريم اور تورات ۷،۸،۱۴; قرآن كريم كے نزول كى

۳۲۹

كيفيت ۲،۳،۵; قرآن كريم كى گواہى ۷،۸; قرآن كريم كا نزول ۱۳،۱۵; قرآن كريم كى اہميت ۸،۹،۱۰،۱۵; قرآن كريم كا ہدايت كرنا ۹،۱۵

ملائكة: ملائكہ كا خضوع ۴; ملائكہ كے عمل كا دائرہ ۴

مؤمنين: مؤمنين كو بشارت ۱۰; مؤمنين كى اخروى سعادت ۱۰; مؤمنين كى دنياوى سعادت۱۰; مومنين كى ہدايت ۹

يہود: يہوديوں كى جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى ۱،۵،۱۱،۱۲،۳ ۱، ۱۴، ۱۵; يہوديوں كى اللہ تعالى سے دشمنى ۱۱; يہوديوں كا عقيدہ ۶; يہوديوں كى دشمنى كے عوامل ۵; يہودى اور جبرائيلعليه‌السلام ۶; يہودى اور وحى ۶

مَن كَانَ عَدُوًّا لِّلّهِ وَمَلآئِكَتِهِ وَرُسُلِهِ وَجِبْرِيلَ وَمِيكَالَ فَإِنَّ اللّهَ عَدُوٌّ لِّلْكَافِرِينَ ( ۹۸ )

جوبھياللہ ، ملائكہ ، مرسلين اور جبريل وميكائيل كا دشمن ہوگا اسے معلوم رہے كہخدا بھى تمام كافروں كا دشمن ہے (۹۸)

۱_ جو لوگ فرشتوں اور انبياءعليه‌السلام كے دشمن ہيں اللہ تعالى ان كا دشمن ہے _

من كان عدوا ً لله و ملائكته و رسله فان الله عدو للكافرين

۲ _ جو حضرت جبرائيلعليه‌السلام اور حضرت ميكائيلعليه‌السلام سے دشمنى ركھے اللہ تعالى ان كا دشمن ہے _

من كان عدوا الله و جبريل و ميكال فان الله عدو للكافرين

۳ _ فرشتے اور انبياءعليه‌السلام اللہ تعالى كے ہاں بہت زيادہ مقام و منزلت ركھتے ہيں _من كان عدوا لله و ملائكته و رسله

قرآن كريم نے چونكہ فرشتوں اور انبياءعليه‌السلام كو لفظ اللہ كے ہمراہ بيان فرماياہے اور ان كے دشمنوں كو اللہ تعالى كے ہاں مبغوض ( مورد غضب) قرار ديا ہے اس سے معلوم ہوتاہے كہ فرشتے اورا نبياءعليه‌السلام اللہ تعالى كے ہاں بہت زيادہ مقام و منزلت ركھتے ہيں _

۴ _ حضرت جبرائيلعليه‌السلام اور حضرت ميكائيلعليه‌السلام باقى تمام فرشتوں كى نسبت اللہ تعالى كے ہاں بہت زيادہ مقام و منزلت كے مالك ہيں _

من كان عدوا لله و ملائكته و رسله و جبريل و ميكائيل

'' ملائكتہ'' كا لفظ جبرائيلعليه‌السلام اور ميكائيلعليه‌السلام كو بھى شامل ہے _ پس فرشتوں كے مابين خصوصى طور پر ان كا ذكر كرنا ہوسكتاہے ان كے باعظمت مقام كى طرف اشارہ ہو _

۳۳۰

۵ _ انبيائے الہى فرشتوں حتى جبرائيلعليه‌السلام اور ميكائيلعليه‌السلام سے بھى افضل ہيں *من كان عدواً لله و ملائكته و رسله و جبريل و ميكائيل

يہ بات گزرچكى ہے كہ تمام فرشتوں كے مابين جبرائيلعليه‌السلام اور ميكائيلعليه‌السلام كا خصوصى طور پر ذكر كرنا انكى فضيلت كى دليل ہے اور ''رسلہ'' كو ''جبرئيل و ميكائيل'' پر مقدم كرنا اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ انبياءعليه‌السلام جبرائيلعليه‌السلام اور ميكائيلعليه‌السلام سے افضل ہيں _

۶ _ اللہ تعالى ، انبياءعليه‌السلام اور فرشتوں كے دشمن كافر ہيں _من كان عدوا لله فان الله عدو للكافرين

تقاضائے كلام يہ تھا كہ '' الكافرين'' كى جگہ ''ہم '' ضمير لائي جائے يہ امر دو نكتوں كا حامل ہے ۱_ اس بات كى وضاحت كہ يہ لوگ كافر ہيں _

۲ _ ان كى خدا تعالى سے دشمنى كى وجہ ان كا كفر ہے_ بنابريں آيہ مجيدہ كا معنى يہ بنتاہے وہ لوگ جو ا للہ تعالى كے دشمن ہيں تو اللہ تعالى ان كا دشمن ہے كيونكہ وہ لوگ كافر ہيں _

۷ _ جبرائيلعليه‌السلام اور ميكائيلعليه‌السلام كے دشمن كافرہيں _من كان عدوا لله و جبريل و ميكال فان الله عدو للكافرين

۸ _ خداوند متعال كفار كا دشمن ہے _فان الله عدو للكافرين

۹ _ يہود حضرت جبرائيلعليه‌السلام سے عداوت كے باعث كافر ہيں اور خداوند متعال انكا دشمن ہے _

من كان عدوا لله جبريل و ميكال فان الله عدو للكافرين

گذشتہ آيات كى روشنى ميں '' الكافرين '' كے مصاديق ميں سے يہود بھى ہيں _

اللہ تعالى : اللہ تعالى كى دشمنى ۱،۲،۸،۹

ابنياءعليه‌السلام : انبياءعليه‌السلام اور ملائكة۵; انبياءعليه‌السلام كى جبرائيلعليه‌السلام پر فضيلت ۵; انبياءعليه‌السلام كى ميكائيلعليه‌السلام پر فضيلت ۵; انبياءعليه‌السلام كے فضائل ۵; انبياءعليه‌السلام كے دشمنوں كا كفر ۶; انبياءعليه‌السلام كے درجات ۳

انبياعليه‌السلام ئے الہي: انبيائے الہىعليه‌السلام كے دشمن ۱

جبرائيلعليه‌السلام : جبرائيلعليه‌السلام كے دشمن ۲; جبرائيلعليه‌السلام كے دشمنوں كا كفر ۷،۹; جبرائيلعليه‌السلام كے درجات ۴

دشمن: اللہ تعالى كے دشمن ۱; دشمنان خدا كا كفر ۶

۳۳۱

دشمني: جبرائيلعليه‌السلام كے ساتھ دشمنى كے نتائج ۹; كفار كے ساتھ دشمنى ۸ كفار: ۶،۷،۹

كفر: كفر كے موجبات ۶،۷،۹

ملائكہ: لائكہ كے دشمن ۱; ملائكہ كے دشمنوں كا كفر ۶ ملائكہ كے درجات ۳،۴

ميكائيلعليه‌السلام : ميكائيلعليه‌السلام كے دشمن ۲; دشمنان ميكائيلعليه‌السلام كا كفر ۷; ميكائيلعليه‌السلام كے درجات ۴

يہود: يہوديوں كى جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى ۹

وَلَقَدْ أَنزَلْنَآ إِلَيْكَ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ وَمَا يَكْفُرُ بِهَا إِلاَّ الْفَاسِقُونَ ( ۹۹ )

ہمنے آپ كى طرف روشن نشانياں نازل كى ہيں اور ان كا انكار فاسقوں كے سوا كوئي نہ كرے گا (۹۹)

۱ _ پيامبر اسلام (ص) كى اپنى نبوت كى حقانيت كے لئے بہت واضح اور روشن دلائل و معجزات ہيں _

و لقد أنزلنا اليك آيات بيناتسورہ مباركة كے اس حصہ ميں چونكہ پيامبر اسلام(ص) كى رسالت اور قرآن كريم كى دعوت كے بارے ميں گفتگو ہوئي ہے لہذا كہا جاسكتاہے كہ ''آيات بينات_ (واضح اور روشن نشانياں ) كا متعلق قرآن كريم اور آنحضرت(ص) كى رسالت كى صداقت و سچائي ہو_

۲ _ يہوديوں كا آنحضرت (ص) پر يہ الزام يا تہمت تھى كہ آپ (ص) كے پاس آپ (ص) كى نبوت كى حقانيت كى واضح اور روشن دليل و برہان نہيں ہے _و لقد أنزلنا اليك آيات بينات

معمولاً كسى جملہ كے ساتھ تاكيد كو بيان كرنا اس امر كى حكايت كرتاہے كہ مخاطبين شك و ترديد كا شكارہيں يا انكار كرتے ہيں _ جملہ ''و لقد أنزلنا ...'' كا حرف لام جو قسم مقدر كى حكايت كرتاہے اور حرف ''قد'' كے ساتھ تاكيد كرنے سے معلوم ہوتاہے كہ آيہ مجيدہ كا مورد خطاب يہودى ہيں جو آيت كے مضمون كو شك و ترديد كى نگاہ سے ديكھتے تھے يا پھر منكر تھے_

۳ _ پيامبر اسلام (ص) كو دلائل و معجزات عطا كرنے والا اللہ تعالى ہے _و لقد أنزلنا اليك

۴ _ قرآن كريم ميں خود اسكى اپنى اور پيامبر اكرم ( ص) كى رسالت كى حقانيت پر مشتمل آيات اور واضح دلائل موجود ہيں _و لقد أنزلنا اليك آيات بينات

'' آيات'' سے مراد ممكن ہے قرآنى آيات ہوں يا ممكن ہے وہ معجزات اور دلائل مراد ہوں جو آنحضرت (ص) كى صداقت اور قرآن كريم كے آسمانى ہونے پر دلالت كررہے ہوں _ مذكورہ مفہوم پہلے احتمال كى بناپر ہے _

۳۳۲

۵ _ فقط فاسقين ( منحرف لوگ) ہيں جو قرآن كريم اور اسكے واضح دلائل كو قبول نہيں كرتے اور ان كے بارے ميں كفر اختيار كرتے ہيں _و ما يكفر بها الا لفاسقون

۶ _ فسق اور انحراف خدا تعالى كى آيات كے انكار كا سرچشمہ اور ايمان كى بنياديں كھودينے كا باعث ہے_

و ما يكفر بها الا الفاسقون

۷_ يہوديوں كا فسق اور انحراف ان كے قرآن كريم اور آيات الہى سے كفر كا موجب بنا_

و ما يكفر بها الا الفاسقونماقبل اور ما بعد كى آيات كے قرينے سے ''الفاسقون'' كا واضح مصداق يہودى ہيں _ گزشتہ آيات ميں ايمان سے منہ موڑنے كے بعض يہودى بہانوں كا ذكر كيا گيا ہے اور اس آيہ مجيدہ ميں بيان كيا جارہاہے كہ يہوديوں كے ايمان سے منہ پھيرنے كى اصلى وجہ ان كا پہلے سے موجود انحراف اور فسق و فجور ہے _

۸ _ قرآن كريم اور پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كے دلائل كا انكار_ منكر كے فسق اور انحراف كى دليل ہے_

و ما يكفر بها الا الفاسقون

۹ _ دنياپرستى ، فرشتوں سے دشمني، انبياءعليه‌السلام اور دينى قائدين كے قتل جيسے گناہوں كا ارتكاب اور الہى عہد و پيمان توڑنا يہ سب فسق كے مصاديق ہيں _و ما يكفر بها الا الفاسقون يہوديوں كے قرآن كريم اور پيامبر اكرم (ص) پر ايمان لانے كى راہ ميں ركاوٹوں كا ذكر گزشتہ آيات (۷۴ ، ۹۸) ميں كيا گيا ہے اس آيہ مجيدہ ميں قرآن كريم اور پيامبر اسلام (ص) كے انكار كى بنياد پہلے سے موجود فسق كو قرار ديا گيا ہے پس ان آيات ميں جن ركاوٹوں كا ذكر كيا گياہے وہ قرآن حكيم كى نظر ميں فسق كے مصاديق اور فسق كے معنى كو بيان كرنے والى ہيں _

۱۰_ نفس پرستي، حسد ، نسل پرستي، احساس برترى اور تكبر اور خودكو بغير كسى دليل كے اہل بہشت ميں سے سمجھنا فسق كے مصاديق ميں سے ہے _

و ما يكفر بها الا الفاسقون

۳۳۳

۱۱ _ قرآن حكيم كا انكار، وحى و رسالت كى معرفت كےلئے درست بصيرت سے باہر نكل جانے كى دليل ہے _

و ما يكفر بها الا الفاسقون

يہ مفہوم فسق كے معنى ( حد اعتدال سے نكلنا ) كے اعتبار سے ہے مقولہ ايمان '' جو معرفت و شناخت كا ايك مقولہ ہے'' ميں اعتدال سے خارج ہونا اس سے مراد درست بصيرت و تدبر كا نہ ہونا ہے _

اسلام : صدر اسلام كى تاريخ ۲

اللہ تعالى : اللہ تعالى كى عنايات ۳

انبياءعليه‌السلام : انبياءعليه‌السلام كا قتل ۹

ايمان: ايمان كے زوال كى زمين كا فراہم ہونا ۶; ايمان كى راہ ميں ركاوٹيں ۶

بصيرت: غلط بصيرت كى نشانياں ۱۱

پيامبر اسلام (ص) :پيامبر اسلام (ص) كو جھٹلانا ۸; پيامبر اسلام(ص) پر تہمت ۲; پيامبر اسلام كى حقانيت ۲; پيامبر اسلام (ص) كى حقانيت كے دلائل ۱; پيامبر اسلام (ص) كو جھٹلانے والوں كا فسق ۸; پيامبر اسلام (ص) كا معجزہ ۱،۳

حسد : حسد كا فسق ۱۰

دشمنى : ملائكہ سے دشمنى ۹

دعوى : اخروى سعادت كا دعوى ۱۰

دنيا طلبي: دنيا طلبى كا فسق ۹

دينى قائدين: دينى قائدين كا قتل ۹

عہد شكنى : اللہ تعالى كے ساتھ عہد شكنى ۹

فاسقين : فاسقين اور قرآن كريم ۵; فاسقين كا كفر ۵;

فسق: فسق كے نتائج ۶،۷; فسق كے موارد ۹،۱۰; فسق كى علامتيں ۸

قرآن كريم : قرآن كريم كى بينات ۴،۵; قرآنى تعليمات ۴; قرآن كا جھٹلانا ۸; قرآن كى حقانيت كے دلائل ۴; قرآن كريم كو جھٹلانے والوں كا فسق ۸

كفار:۵

۳۳۴

كفر: آيات الہى كے كفر كے بارے ميں عوامل ۶،۷; قرآن كريم كے بارے ميں كفر كے عوامل ۷; قرآن كريم كے بارے ميں كفر ۵،۱۱

معجزہ: معجزہ كا سرچشمہ ۳

منحرفين : منحرفين اور قرآن كريم ۵

نسلى تعصب: نسلى تعصب كا فسق ۱۰

نفس پرستى : نفس پرستى كا فسق ۱۰

يہود: يہوديوں كے فسق كے نتائج ۷; يہوديوں كى تہمتيں ۲; يہوديوں كے كفر كے عوامل ۷; صدر اسلام كے يہودى ۲; يہودى اور پيامبر اسلام (ص) ۲

أَوَكُلَّمَا عَاهَدُواْ عَهْداً نَّبَذَهُ فَرِيقٌ مِّنْهُم بَلْ أَكْثَرُهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ ( ۱۰۰ )

ان كا حال يہ ہے كہ جب بھيانھوں نے كوئي عہد كيا تو ايك فريق نےضرور توڑ ديا بلكہ ان كى اكثريت بے ايمانہى ہے (۱۰۰)

۱_ يہوديوں نے اپنى پورى تاريخ ميں اللہ تعالى اور انبياءعليه‌السلام سے عہد و پيمان باندھے تھے_او كلما عاهدوا عهداً

يہ جملہ ''كلما عاہدوا جب كبھى بھى تم نے عہد باندھا'' متعدد اور مختلف عہد و پيمان پر دلالت كرتاہے _ ''بل اكثرہم لا يؤمنون'' كى طرح كے قرائن دلالت كرتے ہيں كہ ان عہد و پيمان سے مراد يہوديوں كے اللہ تعالى اور انبياعليه‌السلام ء سے كيئے گئے عہد و پيمان تھے_

۲ _ يہوديوں كى تاريخ عہد شكنى اور الہى عہد و پيمان سے لاپروائي كے ساتھ پرُ ہے _او كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم

''نبذ'' كا معنى ہے پھينكنا اور چھوڑ دينا البتہ آيہ مجيدہ ميں توڑنے سے كنايہ ہے_

۳_ يہود عہدشكنى اور الہى عہد وپيمان توڑنے كى وجہ سے اللہ تعالى كى توبيخ و سرزنش كے سزاوار قرار پائے_

او كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم

'' او كلما ...'' ميں استفہام انكار توبيخى ہے_

۴ _ الہى عہد و پيمان كى پابندى كرنا ضرورى ہے _او كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم

۳۳۵

اللہ تعالى كى جانب سے عہد شكنوں كى توبيخ و سرزنش اس بات پر دلالت كرتى ہے كہ معاہدوں اور عہد و پيمان كى پابندى ضرورى اور واجب ہے _

۵ _ بہت سارے يہوديوں كى نظر ميں الہى عہد و پيمان كم قدر قيمت كا معاملہ ہے _نبذه فريق منهم

يہ مفہوم اس معنى كى بناپر ہے جو راغب نے ''نبذ''كے بارے ميں بيان كيا ہے _ راغب نے المفردات ميں كہاہے '' كسى چيز كى كم قدر قيمت ہونے كے باعث اسكو گرانا يا دور پھينكنا ہے _

۶ _ كسى امت كے عہد شكن گروہ كے مقابل اس امت كے سارے افراد ذمہ دار ہيں _-*او كلما عاهدو عهداً نبذه فريق منهم بعض يہوديوں كى عہدشكنى كى وجہ سے آيہ مجيدہ تمام يہوديوں كى ملامت كررہى ہے يہ بات اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ ذمہ دار لوگوں كو چاہيئے كہ امر بمعروف اور نہى از منكر كے ذريعے دوسروں كو عہد شكنى سے روكيں ورنہ سب لوگ ملامت كے مستحق قرا رپائيں گے _

۷_ يہوديوں كى اكثريت حتى اپنے انبياءعليه‌السلام اور آسمانى كتابوں پر ايمان نہيں ركھتے _بل اكثرهم لا يؤمنون

گذشتہ آيات كى روشنى ميں ايمان كا متعلق انبياءعليه‌السلام اور آسمانى كتابيں ہيں _ اس جملہ ميں ''بل'' ترقى كے لئے ہے يعنى عہد شكنى سے بالاتر يہ كہ ان لوگوں كى اكثريت تو صاحب ايمان ہى نہيں ہے _

۸_ يہوديوں ميں عہد شكنى كا عام ہونا ان كى اكثريت كے ايمان سے خالى ہونے كى دليل ہے _او كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم بل اكثرهم لا يؤمنون

۹_ انسان كے الہى عہد و پيمان سے وفادار اور پابند نہ ہونے كے علل و اسباب ميں سے ايك ايمان كا فقدان ہے _

او كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم بل اكثرهم لا يؤمنون

۱۰_ اكثر يہودى جنہوں نے الہى عہد و پيمان سے وفا نہ كى وہ ان عہد و پيمان پر ايمان و اعتقاد ہى نہ ركھتے تھے_

كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم بل اكثرهم لا يؤمنون

يہ مطلب اس بناپر ہے كہ '' يؤمنون'' كا متعلق عہد و پيمان ہوں يعنى عہد شكنوں كى اكثريت نے ان عہد و پيمان كو جان و دل سے قبول نہ كيا اگر چہ ظاہر يہ كيا كہ انہوں نے ان عہد و پيمان كو قبول كرلياہے _ قابل توجہ ہے كہ اس مطلب ميں ''اكثرہم'' كى ضمير كو '' فريق'' كى طرف لوٹا يا گيا ہے _

۱۱ _ بہت سارے يہودى قرآن حكيم اور پيامبر اسلام (ص) پر ايمان نہ لائيں گے _بل اكثرهم لا يؤمنون

يہ مفہوم اس بنا پر ہے كہ ''لا يؤمنون'' كا متعلق

۳۳۶

ما قبل آيت كى روشنى ميں قرآن حكيم اور پيامبر اسلام(ص) ہوں _ فعل مضارع''لا يؤمنون'' اس احتمال كى تائيد كررہاہے _

اللہ تعالى : اللہ تعالى كى سرزنشيں ۳

ذمہ داري: ذمہ دارى كا عمومى ہونا ۶

عہد: وفائے عہد كى اہميت ۴; اللہ تعالى سے وفائے عہد ۴

عہدشكني: عہدشكنى كے عوامل ۹; اللہ تعالى كے ساتھ عہدشكنى ۲،۳،۹; عہدشكنى كے ساتھ نبردآزمائي ۶

قرآن كريم: قرآن كريم كى پيشين گوئي ۱۱

كفر: كفر كے نتائج۹; انبياءعليه‌السلام كے بارے ميں كفر ۷; قرآن كے بارے ميں كفر ۱۱; آسمانى كتابوں كے بارے ميں كفر ۷; پيامبر اسلام (ص) كا كفر ۱۱

يہود: يہوديوں كى تاريخ ۱،۲; يہوديوں كى سرزنش ۳; يہوديوں كى اكثريت كا عقيدہ ۱۰; يہوديوں كا عقيدہ ۵; يہوديوں كا انبياءعليه‌السلام سے عہد۱; يہوديوں كى اكثريت كى عہد شكنى ۱۰; يہوديوں كى عہد شكنى ۲، ۳، ۸; يہوديوں كا اللہ تعالى سے عہد ۱،۳; يہوديوں كى اكثريت كاكفر ۷،۸،۱۰،۱۱; يہوديوں كا كفر ۷،۱۱; يہوديوں كے كفر كى نشانياں اور علامتيں ۸; يہود اور اللہ تعالى كا عہد۵

وَلَمَّا جَاءهُمْ رَسُولٌ مِّنْ عِندِ اللّهِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَهُمْ نَبَذَ فَرِيقٌ مِّنَ الَّذِينَ أُوتُواْ الْكِتَابَ كِتَابَ اللّهِ وَرَاء ظُهُورِهِمْ كَأَنَّهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ ( ۱۰۱ )

اور جب ان ے پاس خدا كى طرفسے سابق كى كتابوں كى تصديق كرنے والارسول آيا تو اہل كتاب كى ايك جماعت نےكتاب خدا كو پس پشت ڈال ديا جيسے وہاسے جانتے ہى نہ ہوں (۱۰۱)

۱_حضرت محمد (ص) اللہ تعالى كى جانب سے مبعوث كيئے گئے رسول ہيں _

و لما جاء هم رسول من عند الله

ظاہراً ''رسول'' سے مراد پيامبر گرامى اسلام (ص)

ہيں _البتہ بعض مفسرين كے نزديك مراد حضرت عيسى عليہ السلام ہيں _

۲ _ يہود بھى ديگر لوگوں كى طرح پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كے وسيع دائرہ ميں داخل ہيں _و لما جاء هم رسول من عند الله

۳۳۷

۳ _ پيامبر اسلام (ص) نے تورات كى حقانيت كى تصديق اور اس كے آسمانى ہونے كى تائيد فرمائي _

۴ _ تورات ميں آنحضرت (ص) كى بعثت كى بشارت دى گئي تھى _و لما جاء هم رسول نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله و راء ظهورهم

جملہ''نبذ فريق'' ، '' لما جاء ہم '' كے لئے جواب شرط ہے پيامبر (ص) كے آنے كے ساتھ يہوديوں كے تورات كو دور پھينكنے كا ذكر اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے كہ اس كتاب ميں پيامبر (ص) كے آنے كى بشارت دى گئي تھى اور آنحضرت (ص) كى خصوصيات بيان كى گئي تھيں _

۵ _ آنحضرت (ص) كى بعثت تورات كى صداقت و سچائي اور اس كے آسمانى ہونے كى دليل و گواہ ہے _مصدق لما معهم

آيات ۴۱ ، ۹۱ ، ۹۷ سے يہ مطلب نكلتاہے _

۶ _ علمائے اہل كتاب نے آنحضرت (ص) كى بعثت كے بعد تورات كى پيامبر موعود كے بارے ميں بشارتوں كو نظر انداز كيا اور بالكل ان پر توجہ نہ كى _و لما جاء هم رسول نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله و راء ظهورهم

معلوم ہوتاہے كہ اس جملہ ميں '' فريق'' سے مراد علمائے يہود ہيں كيونكہ تورات كے احكام اور معارف كو بيان كرنا ان كى ذمہ دارى تھى اور جملہ ''كانھم لا يعلمون_ گويا كہ وہ لوگ عالم نہ تھے'' اس مطلب كى تائيد كررہاہے_

۷_ علمائے اہل كتاب كو پورا ا طمينان تھا كہ تورات ميں بيان كى گئي پيامبر موعود كى خصوصيات آنحضرت (ص) پر منطبق ہوتى ہيں _و لما جاء هم رسول نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم

پيامبر اسلام (ص) كے انكار كے لئے علمائے يہود كے پاس دو راستے تھے ۱ _ تورات كى بشارتوں كو نظر انداز كرنا ۲ _ اس بات كا اظہار كرنا كہ تورات ميں بيان شدہ خصوصيات آنحضرت (ص) پر منطبق نہيں ہوتيں يہ جو يہودى علماء نے پہلى راہ كا انتخاب كيا اس سے معلوم ہوتاہے پيامبر كى خصوصيات كا منطبق ہونا ايك مسلّم اور ناقابل ترديد معاملہ تھا_

۸ _ علمائے يہود كا تورات كى بشارتوں كو نظر انداز كرنے كا محرك يہ تھا كہ پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كے انكار كى زمين فراہم كى جائے _و لما جاء هم رسول نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم

۹ _ با وجود اس كے كہ علمائے يہود نے تورات ميں پيامبر اسلام (ص) كى خصوصيات كو ديكھ ليا انہوں نے خود كو اس سے بے خبر ظاہر كيا _

۳۳۸

نبذ فريق كتاب الله وراء ظهورهم كانهم لا يعلمون

'' لا يعلمون'' كا متعلق اس پيامبر كى خصوصيات ہيں جسكى بعثت كى بشارت تورات نے دى تھي_

۱۰_ تورات اللہ تعالى كى جانب سے نازل كى گئي كتاب ہے _اوتوا الكتاب كتاب الله

۱۱_ پيامبر اسلام (ص) پر ايمان لانا اللہ تعالى كے اہل كتاب سے معاہدوں ميں سے تھا_او كلما عاهدوا عهداً و لما جاء هم رسول نبذ فريق يہ مطلب اس بناپر ہے كہ يہوديوں كے اللہ تعالى كے ساتھ عہد و پيمان اور پھر ان كى عہد شكنى كے ذكر كے بعد پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كے انكار اور تورات ميں بيان شدہ حقائق كے نظر انداز كرنے كا بيان آياہے_

۱۲ _ مكاتب الہى پر اعتقاد ركھنے والے لوگ حتى علمائے دين اور آسمانى كتابوں سے عالم و دانا افراد بھى انحراف اور حق پوشى كے خطرے ميں مبتلا ہوسكتے ہيں _نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم

۱۳ _ آسمانى كتابوں ميں بيان شدہ تمام معارف اور احكام كى پابندى ضرورى ہے_

نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم

۱۴ _ آسمانى كتابوں كے بعض احكام يا معارف سے لاپروائي يا بے اعتنائي برتناسب فرامين اور معارف سے بے اعتنائي كے مترادف ہے_نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم واضح ہے كہ علمائے يہود نے بعثت كے بعد تورات كے تمام فرامين اور معارف كو نظر انداز نہ كيا بلكہ ان ميں بعض جو پيامبر اسلام (ص) كى ذات گرامى سے مربوط تھے ان سے بے اعتنائي اختيار كى ليكن اللہ تعالى فرماتاہے '' انہوں نے كتاب خدا كو دور پھينك ديا '' يہ تعبير بيان كرتى ہے كہ آسمانى كتابوں كے بعض معارف كو نظر انداز كرنا گويا سب معارف كو نظر انداز كرنا ہے _

۱۵_ اہل كتاب كے بعض علماء نے پيامبر اسلام (ص) كى بعثت كے بعد تورات سے وفادار رہنے اور پيامبر موعود كى خصوصيات اور ان كے پيامبر اسلام(ص) پر منطبق ہونے كا اعتراف كيا _نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم

يہ مطلب اس بناپر ہے كہ '' الذين اوتوا الكتاب'' سے مراد علمائے يہود ہوں _ اس صورت ميں '' فريق من الذين'' كا معنى يہ ہوگا كہ بعض علماء نے اللہ كى كتاب كو دور پھينكا جبكہ بعض ديگر نے ايسا نہ كيا _

۱۶ _ حقائق كے مقابل خودفريبى يا عارفانہ تجاہل كا مظاہرہ كرنا ناپسنديدہ اور بے جا عمل ہے _

نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب ...كانهم لا يعلمون

۳۳۹

۱۷_ امام باقرعليه‌السلام نے سعد الخير كو تحرير فرمايا: ''و كان من نبذهم الكتاب ان اقاموا حروفه و حرفوا حدوده فهم يروونه و لا يرعونه وكان من نبذهم الكتاب ان ولّوه الذين لايعلمون فاوردوهم الهوى و اصدروهم الى الردى و غيرّوا عرى الدين (۱) وہ مواردجن ميں انہوں ( اہل كتاب ) نے كتاب الہى كو پس پشت ڈال ديا ، ان ميں سے ايك يہ تھا كہ كتاب كے ظاہر كو تو محفوظ ركھا ليكن اسكى حدود ميں تحريف كى _ اسكے ظاہر كو بيان كرتے ليكن اس پر عمل نہ كرتے تھے انہى موارد ميں سے جن ميں انہوں نے كتاب الہى كو پس پست ڈالا ايك يہ تھا كہ ايسے افراد كو انہوں نے كتاب كا سرپرست بنايا جو كتاب خدا كے بارے ميں كچھ بھى نہ جانتے تھے لہذا انہو ں نے لوگوں كو اپنى ہوائے نفس كى طرف دعوت دى اور ان كو پستى و گراوٹ كى طرف لے گئے ،انہوں نے دين كے مضبوط دستوں كو تبديل كرديا _

انحراف : انحراف كا خطرہ ۱۲

اہل كتاب: اہل كتاب كا كتاب الہى سے منہ پھيرنا ۱۷; اہل كتاب كا تحريف كرنا ۱۷; اللہ تعالى كا اہل كتاب سے معاہدہ ۱۱

ايمان: پيامبر اسلام(ص) پر ايمان ۱۱ ; ايمان كے متعلقات۱۱

پيامبر اسلام (ص) : پيامبر اسلام (ص) كى بعثت كى بشارت ۴،۶; پيامبر اسلام (ص) كى بعثت ۱،۵; پيامبر اسلام (ص) كى رسالت۱; پيامبر اسلام كو جھٹلانے كى زمين تيار ہونا ۸; پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كا دائرہ ۲; پيامبر اكرم (ص) تورات ميں ۴،۷،۹،۱۵; پيامبر اسلام(ص) اور تورات ۳; پيامبر اسلام (ص) اور يہود ۲

تجاہل عارفانہ: تجاہل عارفانہ كى سرزنش ۱۶

تورات: تورات كى بشارتيں ۴،۶،۸; تورات ميں پيامبر موعود ۶،۷،۱۵; تورات كى تصديق ۳،۵; تورات كى تعليمات ۴،۹; تورات كى حقانيت ۳; تورات كا نزول ۱۰; تورات كا وحى ہونا ۳،۵،۱۰

خود : خودفريبى كى سرزنش ۱۶ روايت:۱۷

علماء : علمائے دين اور انحراف ۱۲; علمائے دين اور حق كا چھپانا۱۲; علمائے دين كو تنبيہ ۱۲

علمائے اہل كتاب: علمائے اہل كتاب كا اقرار ۱۵; علمائے اہل كتاب كا تجاہل عارفانہ ۹; علمائے اہل كتاب اور تورات ۱۵; علمائے اہل كتاب اور پيامبر اسلام (ص) ۶،۷،۱۵ علمائے يہود: علمائے يہود اور پيامبر اكرم (ص) ۸

____________________

۱) كافى ج/۸ ص ۵۳ ح ۱، نورالثقلين ج/ ۱ ص ۱۰۶ ح ۲۹۳_

۳۴۰

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

اشاريے (۴)

صراط مستقيم:۱۵/ ۴۱_ميں اختلاف، ۱۶/ ۱۲۴; _كى اہميت، ۱۶/ ۱۲۰; _كى دعوت، ۱۶/ ۸۶; _سے دورى ۱۴/۱۸; سے مراد، ۱۵/ ۴۱; _ كيطرف ہدايت، ۱۶/ ۱۲۱;_كے عوامل ، ۱۶/ ۱۲۱نيز ر_ك ثابت قدم افراد

صفات:پسنديدہ_، ۱۵/ ۵۲; ناپسنديدہ_ ،۱۴/ ۱۸، ۱۵/ ۵۵، ۵۶، ۷۲، ۱۶، ۴، ۵۲، ۶۰; اعلى ترين_، ۱۶/ ۶۰

خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائے

صلہ رحم:قطع رحمى كے آثار، ۱۶/ ۹۰; _كى اہميت، ۱۶/ ۹۰

صيحہ آسماني، ر_ك عذاب

''ض''

ضروريات:_كى فراہمى ، اس كى اہميت، ۱۶/ ۱۱۵; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۷; اس ميں موثر عوامل، ۱۴/ ۳۹، ۱۶/ ۱۱، ۱۴; اس كے منابع ، ۱۴/ ۳۳، ۳۴; اس كا سرچشمہ، ۱۴/ ۳۴، ۱۶/ ۹، ۸۰; اہم ترين_، ۱۶/ ۶; مغفرت كى ضرورت، ۱۴/۴۱، ۱۶/ ۱۱۱; خدا كى امداد كى ضرورت، ۱۴/ ۳۵، ۱۶/ ۱۲۷; انبياء كى ضرورت، ۱۶/ ۴۳; خدا كى ضرورت، ۱۴/ ۳۴; دين كى ضرورت، ۱۶/ ۴۶; رحمت كى ضرورت، ۱۶/۱۱۱; صبر كى ضرورت، ۱۶/ ۴۲; عبادت كى ضرورت ، ۱۴/ ۳۱; غذا كى ضرورت، -۱۶/ ۶; لباس كى ضرورت، ۱۶/ ۶، ۸۱; موعظہ كى ضرورت ،۱۶/ ۱۲۵; نماز كى ضرورت،، ۱۴/۳۱; وحى كى ضرورت، -۱۶/ ۴۶; ہدايت كى ضرورت، ۱۶/ ۱۲۱; ضروري_، ان كى فراہمى كى اہميت، ۱۶/ ۸۱نيزر_ك خلقت، انبياء، انسان، جزيرہ العرب، خداوند عالم، دينى قائدين، زندگى ، محمد صلعم ، مسلمان افراد، مقربين ، موجودات اور موحدين

'' ط''

طاغوت:_سے اجتناب، اس كى اہميت، ۱۶/ ۲۶

طبيعت:_سے استفادہ، ۱۴/ ۳۳، ۱۶، ۱۴/ ۶۹; _كى خلقت ، اس كى خصوصيات، ۶/۱۱; _كى شناخت ، اس كى تشويق ، ۱۶/ ۶۷نيز ر_ك تعقّل ، تفكر، خدا اور متفكران

طلاق:_كے احكام، ۱۶/ ۷۵//طمع:_كى مذمت ، ۱۵/ ۸۸

طبيعى اسباب:_كا عمل ، ۱۴/ ۲۵،۱۵/۲۲; _كا نقش ،۱۴/۳۲ ،۳۹، ۱۵/۲۰ ،۲۲،۱۶،۲۷ ،۲۸، ۳۳، ۷۳، ۱۶/۴، ۱۱، ۱۴

۷۲۱

،۱۸ ،۵۴،۵۶،۶۵،۶۶،۶۹،۷۹//طيبات:_سے استفادہ، ۱۶/ ۷۲نيز _ك نعمت

''ظ''

ظالم افراد: ۱۴/۶، ۱۳، ۱۵، ۲۷، ۱۵/ ۷۸، ۱۶/۲۸، ۳۳، ۸۵

_كے قديمى آثار، ۱۴/ ۴۵; _ پر اتمام حجت، ۱۴/ ۴۵; _كا طلب مہلت، ۱۴/۴۴; اس كا فلسفہ ، ۱۴/ ۴۴; _كا اضطراب، ۱۴/ ۷۷; _كا گمراہ كرنا، ۱۴/ ۳۰; _سے انتقام، ۱۴/ ۴۷ ،۴۸; _كو انذار، ۱۴/ ۴۲;_ كا برتاؤ، اس كى روش ، ۱۴/ ۴۵; _كى فكر ، ۱۴/ ۴۴; _كے پيرو كار، ان كا حبط عمل ، ۱۴/ ۱۸; _كا اخروى خوف ، ۱۴/ ۴۲، ۴۳; اس كے آثار، ۱۴/ ۴۳; _كا تزلزل، ۱۴/ ۲۷; _كى توبہ، اس كاردّ ، ۱۴/ ۴۴; _كى جہالت ، ۱۶/ ۴۱; _كى آنكھ ، اس كا خيرخواہ ہونا، ۱۴/۴۳; _كا حبط عمل ، ۱۴/ ۱۸; _كا اخروى حشر، ۱۴/ ۴۳، ۴۸; _كا جھوٹاپن، ۱۴/ ۴۴; _كى اخروى ذلّت، ۱۴/ ۴۳; _كى اخروى زندگي، ۱۴/ ۲۷; _كى دنياوى زندگي، ۱۴/ ۴۳; _ كا دنياوى زياں ، ۱۴/ ۱۵; _كى سرزنش، ۱۴/ ۴۴، ۲۷; _كى سركوبي، ۱۴/ ۴۷; _كى قسم ، ۱۴/ ۴۴;_ جہنم ميں ، ۱۴/ ۴۷;_ قيامت ميں ، ۱۴/ ۲۷، ۴۲، ۴۳، ۴۴، ۴۸، ۱۶/ ۲۸; صدر اسلام كے _، ۱۴/ ۴۵;_ اور ہجرت كى قدرو قيمت، ۱۶/ ۴۱; _عذاب كے وقت، ۱۴/ ۴۴، ۱۶/ ۸۵; اس سے عبرت، ۱۴/ ۴۵; _كا اخروى عجز، ۱۴/ ۴۳; _كى اخروى عجلت ، ۱۴/ ۴۳; _كا عذاب، ۱۴/ ۱۶،۲۲، ۴۵،۴۷، ۴۹; اس كى تاخير ، ۱۴/ ۴۷; اس كى حتميت ، ۱۶/ ۸۵; اس كى شدت، ۱۴/ ۱۷; ان كاا خروى عذاب، ۱۴/ ۴۴; ان كا دنيا وى عذاب، ۱۴/ ۴۶; _كا عصيان ، ۱۴/ ۱۴; _كا ناپسنديدہ عمل، ۱۶/ ۲۸; _كا انجام، اس كا بيان، ۱۴/۴۵; اس سے عبرت، ۱۴/ ۴۵; ان كا اخروى انجام، ۱۴/ ۱۷; ان كا برا انجام، ۱۴/ ۱۷; _كى قدرت، ۱۴/ ۴۴; _كى سزا، ۱۴/ ۴۲، ۱۶/ ۶۱; اس كى تاخير ۱۶/ ۶۱ ; اس كى تاخير كا فلسفہ ۱۴/۴۲;اس كا حتمى ہونا، ۱۶/ ۶۱; اس كى شدت، ۱۴/ ۴۲; اس سے عبرت، ۱۴/ ۴۵; ان كى اخروى سزا، ۱۴/ ۴۲; ان كى دنياوى سزا ، ۱۶/ ۶۱; ان كى دنياوى سزا كے آثار، ۱۶/ ۶۱; اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۶۱; _كى گمراہي، ۱۴/ ۲۷; ان كى اخروى گمراہي، ۱۴/ ۲۷; اس كا سرچشمہ، ۱۴/ ۲۷; _كا گو نگھاپن، ۱۶/ ۷۶: _كا دنياو ى مواخذہ، اس كے آثار، ۱۶/ ۶۱; _كى محروميت، ۱۴/ ۲۷; _كا مكر، ۱۴/ ۴۶; ۶۷; اس كا غير موثر ہونا، ۱۴/ ۴۶، ۴۷; ان كا تنوع ، ۱۴/ ۴۶; ان كى قدرت، ۱۴/ ۴۶; _ كو مہلت، ۱۴/۴۲، ۱۶/ ۶۱; اس كا فلسفہ ، ۱۶/ ۶۱; _ سے نجات، ۱۴/ ۱۴; _كو عذاب كا وعدہ، ۱۴/ ۴۷; _ كى ہلاكت، ۱۴/ ۱۳، ۱۴، ۱۶، ۴۶، ۴۷; اس كى حتميت، ۱۴/ ۱۳; _كا توافق، ۱۴/ ۴۵

۷۲۲

نيز ر_ك خدا ، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور نعمت

ظلم:_كے آثار، ۱۴/ ۲۲; ۲۷، ۳۴، ۴۴، ۴۵، ۱۵/۷۹، ۱۶/ ۵۸، ۱۱۸، ۱۱۹; اس كے معاشرتى آثار، ۱۵/۶۶ ; _سے اجتناب، ۱۶/ ۹۰; _كى تاريخ ، ۱۴/ ۴۵; _سے تنفر، ۱۶/ ۹۰; _كا پيش خيمہ ، ۱۶/ ۹۰; _كا عام ہونا ،اس كے آثار، ۱۵/ ۶۶; _كا دنياوى عذاب، ۱۴/ ۴۴; _سے فرار، ۱۶/ ۴۱; اس كا طريقہ، ۱۶/ ۴۱،۹۰; _كا برا انجام، ۱۴/ ۴۲; _ كى سزا، ۱۴/ ۲۲، ۲۷، ;_ كا گناہ۱۴/۴۳،۴۴، ۱۵/۷۹ ;_كے موارد ۱۴/۱۳; _كے موانع، ۱۴/ ۴۲ ; _كى ناپسنديدگي، ۱۶/ ۹۰; _ سے نجات، اس كا سرچشمہ، ۱۴/ ۶; _سے نہي، ۱۶/ ۹۰

نيز ر_ك آل فرعون، اصحاب ايكہ ، افترائ، امتيں ، انبياء، انسان، توحيد، خدا، دختركشي، دين ، شيطان، عمل ، فراعنہ، فرعون، كفار، كفر ، مسلمان افراد، مشركين مكہ اور يہود

ظلمت:_كا تنوع، ۱۴/ ۱; _كا پيش خيمہ، ۱۴/ ۱; _كے موارد، ۱۴/۱; _سے نجات، ۱۴/۱

'' ع''

عاقبت كى فكر:_كى اہميت، ۱۴/ ۲۳

عبادت:_كے آثار، ۱۵/ ۹۸; _كے آداب، ۱۵/ ۹۸; _ خدا، ۱۵/ ۹۹; اس كى اہميت، ۱۴/ ۳۷، ۱۵/ ۹۸، ۱۶/ ۳۶; اس ميں حمد كرنا، ۵/ ۹۸; اس ميں تسبيح ، ۱۵/ ۹۸; اس كے عوامل، ۱۵/ ۹۸، ۹۹;_ غير خدا، ۱۴/ ۱۰، ۱۶/ ۷۳; اس كے آثار، ۱۶/ ۷۳; _كا فلسفہ ، ۱۵/ ۹۹نيزر_ك ابرا ہيمعليه‌السلام ، استعداد ، توفيقات، كعبہ ، باطل معبود اور ضرورتيں

عبرت:_كى اہميت، ۱۶/ ۲۶; _كا پيش خيمہ ، ۱۴/ ۴۵; _كے عوامل ، ۱۴/ ۹، ۲۸، ۳۵، ۴۵، ۵۲، ۱۵/ ۷۵ ، ۷۵ ، ۷۶، ۷۷، ۷۹، ۱۶/ ۱۷، ۲۶، ۳۶،۶۶، ۶۷نيز ر_ك آثار قديمہ، ابراہيمعليه‌السلام ، امتيں ، انگور، اولولباب، بنى اسرائيل ، تاريخ،دين، اونٹ، ظالم ا فراد ، عذاب ،قوم ثمود، قوم لوط، قوم نوح، كفر كرنے والے، گائے، گوسفند ، موجودات اور نخل

عبرت نہ لينے والے :_وں كى مذمت، ۱۴/ ۴۵

عبوديت:_كے آثار ، ۱۵/ ۴۰،۴۲، ۱۶/ ۲; _كى اہميت، ۱۵/ ۴۱نيزر_ك محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

عُجب:_كے آثار، ۱۶/ ۲۲، _كى ناپسنديد گى ، ۱۴/ ۱۵

۷۲۳

نيز ر_ك آخرت

عجز:_كے آثار ، ۱۴/ ۲۱، ۱۶/ ۴۶

خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائے

عجلت:_كى مذمت، ۱۶/ ۱نيز ر_ك ظالم افراد

عدالت:_كى اہميت، ۱۶/ ۹۰، ۱۲۶; _كى دعوت، ۱۶/ ۷۶; معاشرتى _، اس كى اہميت، ۱۶/ ۷۱، ۷۶; _كا مفہوم ، ۱۶/ ۹۰نيزر _ك انتقام، عدالت خواہي، قصاص، قيامت اور مقابلہ بالمثل

عدالت خواہي:_كى قدرو قيمت ، ۱۶/ ۷۶نيزر_ك انسان اور عدالت

عداوت:ر_ك دشمني

عذاب:_كا ذريعہ، ۱۵/۷۳، ۸۳، ۱۶/ ۴۵;اہل _، ۱۴/ ۲، ۷،۲۱، ۲۲، ۴۲، ۴۲، ۱۵/ ۶۰، ۹۰، ۱۶/ ۳۴، ۳۶، ۱۰۴، ۱۰۶، ۱۱۷; ان پر اتمام حجت، ۱۵/ ۶۳; ان كے پسماند گان كا خوف، ۱۶/ ۴۷; ان سے عبرت ، ۱۴/ ۴۵; ان كا نقش ، ۱۶/ ۳۳; ان كے ساتھ ہم نشينى ، ۱۵/ ۶۵; _كى پيشگوئي، ۱۶/ ۵۴; _كى رعايت ، اس كى درخواست، ۱۶/ ۸۵; _كے سامنے تسليم، ۱۶/ ۴۶; _كا دفع، ۱۵/ ۸۴، ۱۶/۴۵ ; _كا پيش خيمہ، ۱۵/ ۶۵، ۷۴، ۷۳، ۹۰، ۱۶/ ۳۳; اخروي_، اس كا احاطہ ۱۴/ ۵۰; اس كى اہميت، ۱۶/ ۱۱۷; _سے نجات كے عوامل ، ۱۴/ ۲۱،۲۲;اس كے مراتب، ۱۴/ ۲۱; اس كے اسباب، ۱۴/ ۴۳، ۴۹،۱۶/ ۸۵، ۱۰۷، ۱۱۷; _كا نزول ۱۴/ ۴۴; ۱۵/۶۳; اس كے اہل افراد، ۱۵/ ۵۹; اس سے نجات، ۱۴/ ۴۶، ۱۵/ ۵۹، ۱۶/۲۶; زمين كے ذريعہ_، ۱۶/ ۴۵; سجيل كے ذريعہ _، ۱۵/ ۷۴; صيحہ آسمانى كے ذريعہ_، ۱۵/ ۷۳، ۷۴، ۸۳، ۸۴;عظيم_، ۱۶/ ۱۰۶; اتمام حجت كے بعد_، ۱۵/ ۸۳، ۱۶/ ۱۱۳; معجزہ كے بعد_ ۱۵/ ۸۳; دردناك_، ۱۴/ ۲۲، ۱۵،۵۰; ۷۴، ۱۶/۱۰۴، ۱۵، ۱۱۷; صبح كے وقت_، ۱۵/ ۶۶، ۷۳،۸۳، دنياوى _، ۱۶/ ۴۶; اس كے اسباب، ۱۴/ ۴۴، ۱۶/ ۳۶، ۴۵، ۱۱۳; شديد_، ۱۴/ ۲، ۷، ۲۱، ۴۲; _كے مراتب، ۱۴/۲، ۷، ۱۷، ۲۲، ۱۵/ ۵۰، ۶۶، ۷۳، ۷۴، ۱۶/ ۳۴، ۶۳،۸۸، ۹۴، ۱۰۴، ۱۰۵، ۱۰۶، ۱۱۷; _سے مصونيت، ۱۵/ ۸۲،۸۴; اس كا احساس ، ۱۶/ ۴۵، ۴۶; اس كے اسباب، ۱۴/ ۴۴; _كا سرچشمہ ، ۱۶/ ۳۳; _كے اسباب، ۱۴/ ۷، ۱۵/ ۶۳، ۷۳، ۱۶/ ۶۱، ۶۳، ۹۴، ۱۰۴ ، ۱۰۵، ۱۱۳ ; _كى قبوليت ، اس كے شرائط ، ۱۶/ ۱۱۰نيزر_ك عذ ر خواہى اور كفار_ خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائے

عذر خواہي:

۷۲۴

_ميں صداقت، ۱۶/ ۱۱۰نيزر_ك عذر اور كفار

عرش:_كا نقش، ۱۵/ ۲۱

عزت:_كے عومل ، ۱۴/ ۱نيز ر_ك خدا اور قائدين

عسل :_سے استفادہ،اس كى تشويق، ۱۶/ ۶۹; _كى پيدا وار، اس كى جگہ، ۱۶/ ۶۹; اس كا سرچشمہ ، ۱۶/ ۶۹; _كا رنگ ، اس كا تنوع، ۱۶/ ۶۹; اس كے تنوع كا سرچشمہ ،۱۶/ ۶۹; _كى شفا بخشي، ۱۶/ ۶۹; _كے فوائد، ۱۶/ ۶۹

عشائر:_كا گھر بنانا، ۱۶/ ۸۰

عصمت :_كا مقام ، ۱۶/ ۸۹نيز ر_ك محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ملائكہ

عصيان:_كا انگيزہ ، اس كے بارے ميں سوال، ۱۵/ ۳۲; يہ ابراہيمعليه‌السلام سے ۱۴/ ۳۶; انبياء سے _، ۱۶/ ۶۳; اس كے آثار، ۱۶/ ۶۳; اس كى سزا، ۱۴/ ۴۵، ۱۶/ ۶۳ ; خدا سے _، ۱۵/ ۳۱; ۳۲; اس كے آثار، ۱۵/ ۳۴ ; اس كا ذكرہ ۱۶/۸۱; اس كى سزا ۱۵/۳۴نيزر _ك ابليس ، انسان، ظالم افراد ، عصيان كرنے والے اور ملائكہ

عصيان كرنے والے :_وں پر اتمام حجت، ۱۴/ ۱۳; _ كى سزا، اس كے شرائط ، ۱۴، ۱۳; _كى محروميت، ۱۴/ ۳۶; _كى ہدايت، ۱۴/ ۱۳نيزر_ك عصيان

عطوفت پذيري:ر_ك اسلام، انسان او ر تبليغ

عفو:_كى قدر و قيمت، ۱۶/ ۱۲۶; _كى اہميت، ۱۵/ ۸۵;_كى سختي، ۱۶/ ۱۲۶; بغير احسان كے _، ۱۵/ ۸۵

نيزر_ك انتقام، تبليغ، دشمن، كفار ،محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مشركين اور مقابلہ بالمثل

عقاب:ر_ك عذاب اور سز

عقل:ر_ك اسلام ، تعقل، دين، سبيل اللہ اور قرآن

عقلمند افراد:_ اور آيات خدا، ۱۶/ ۶۷

عقيدہ:_كے آثار، ۱۵/ ۴۴، ۸۳، ۱۶/ ۳۰، ۳۲، ۳۳،۱۰۶; اس كے نفسياتى آثار ، ۱۶/ ۶۰; _كى آزادي، ۱۶/ ۳۳

عقائدى اختلاف: اس كى وضاحت، ۱۶/ ۶۴; اس كا حل ۱۶/ ۶۴; اس كے حلّ كا امكان، ۱۶/ ۹۳; اس كے حل كى اہميت، ۱۶/ ۶۴; _كى تاريخ، ۱۴/ ۳۰، ۱۶/ ۳۵;_ كى تصحيح ، اس كے عوامل ۱۶/ ۶۴; _كا ضعف، اس كے عوامل، ۱۶/ ۹۴; _كا صحيح ہونا ،اس كا ملاك، ۱۴/ ۱۰;

۷۲۵

باطل_ ۱۴/ ۴۲، ۱۶/ ۲۰، ۷۳; اس كے آثار، ۱۶/ ۱۰۵; اس كا بے نتيجہ ہونا، ۱۴/ ۲۶; اس كا تنفر، ۱۴/ ۲۶; اس كى ناپائيداري، ۱۴/ ۲۶; توحيد پر _، اس كے آثار ، ۱۶/ ۲; توحيد عبادى پر_، ۱۶/ ۱۱۶; جبر پر _، اس كے آثار، ۱۶/ ۳; ;حكمت خدا پر_ اس كے آثار ۱۵/۸۵; خالقيت خدا پر _ ۱۶/۳;قرآن كے خير ہونے پر _، ۱۶/۳۰; اس كے آثار ، ۱۶/ ۳۲; دين ابراہيمعليه‌السلام پر_، ۱۶/ ۱۲۳; باطل معبودوں كى رازقيت پر_، اس كى مذمت، ۱۶/ ۵۶; ربوبيت خدا پر_، ۱۵/ ۳۶، ۳۹; اس كى اہميت، ۱۴/ ۱۸; شرك پر _، ۱۶/ ۳ ; شرك ربوبى پر _، ۱۶/ ۵۶; علم خدا پر _، ۱۶/ ۲۸; اس كے آثار، ۱۶/ ۹۱;خدا كى اولاد پر _، ۱۶/ ۵۷; قيامت پر _، اس كے آثار، ۱۵/ ۸۵، -۱۶/ ۹۲; مشيت خدا پر _، ۱۶/ ۳۵; باطل معبودوں پر _، ان كا بطلان ، ۱۶/ ۲۰; قرآن كے وحى ہونے پر _، ۱۶/ ۳۰; اس كے آثار، ۱۶/ ۳۲; خلقت كے بامقصدہونے پر _، اس كے آثار

خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائے

علائق:امن و سكون سے لگاؤ ، ۱۵/ ۴۸; بقاء نسل سے لگاؤ ، ۱۵/ ۵۳; بيٹے سے لگاؤ، ۱۶/ ۵۷; جاودانيت سے لگاؤ ، ۱۵/ ۴۸; سلامتى سے لگاؤ، ۱۵/ ۴۸; فرزند سے لگاؤ، ۱۵/ ۵۳; لذائذ مادى سے لگاؤ، اس كے عوامل، ۱۵/ ۳; اس كا انجام، ۱۵/ ۳ ; اس كى ناپسنديدگى ، ۱۵/ ۳نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، انسان ، كفار اور مشركين

عورت:_كا اضافہ ، اس كے آثار، ۱۴/ ۶; _ كو اذيت ، اس كا سبب، ۱۴/ ۶; _ اور مرد كا مساوى ہونا ،۱۶/۷۲، ۹۷; _ كے حقوق، ۱۶/ ۵۹; _كى حقيقت، ۱۶/ ۷۲; _ كى پاكيزہ زندگي، ۱۶/۹۷ ;_ كى شخصيت، ۱۶/ ۵۹نيز ر_ك جاہليت اور بنى اسرائيل

عوامى ہونا:ر_ك ابراہيمعليه‌السلام

علم:_كے آثار ، ۱۶/ ۴۱، ۴۳، ۸۹; _كى قدر و قيمت، ۱۵/ ۵۳، ۱۶/ ۷۰; _كا اضافہ اس كے آثار، ۱۶/ ۹۵; _كى اہميت، ۱۵/ ۵۳;_ كاا كتمان، اس كى مذمت ، ۱۶/ ۴۳نيز ر_ك آئندہ كے افراد، ائمہعليه‌السلام ، ابراہيمعليه‌السلام ، ابليس، اسحاقعليه‌السلام ، اسلام، انبياءعليه‌السلام ، انسان، گذشتہ افراد، خدا، دين ، ذكر، سبيل اللہ ، عقيدہ، قيامت ، گمراہ فراد، لوطعليه‌السلام ، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، معبود، ملائكہ ہدايت يافتہ اور نيت

علماء: _كى فكر ، ۱۶/ ۲۷; _سے سوال كرنا ،۱۶/ ۴۳; _ كى طرف رجوع، ۱۶/ ۴۳; اس كى اہميت، ۱۶/ ۴۳; _كى كلام اس كى حجيت كا دائرہ كار ، ۱۶/ ۴۳; صدر اسلام ميں _، ۱۶/ ۴۳; قيامت ميں _، ۱۶/ ۲۷; _اور انبياء، ۱۶/ ۴۳; _

۷۲۶

اور كفار، ۱۶/ ۲۷; _كى ذمہ داري، ۱۶/ ۶۴; _كے مقامات ، ۱۶/ ۲۷; _كا نقش،۱۶/۴۳; ان كا اخروى نقش، ۱۶/ ۲۷

نيزر_ك تقليد، جاہل افراد، دينى علماء، علماء مكہ اور مشركين

علماء ديني:_كى تحقير، ۱۶/ ۲۷; _كے دشمن;۱۶/ ۲۷

علماء مكہ:۱۶/ ۴۳

علم غيب:ر_ك خدا ور ذكر

عليّت:ر_ك نظام عليّت

عمار ياسر:_كا ايمان،۱۶/۱۰۶; _كا تقيّہ، ۱۶/۱۰۶; _كا اكراہى كفر ،۱۶/۱۰۶

عمر :_كا آغاز ، ۱۶/۷۰; _كى تباہى ، اس كے موارد، ۱۵/ ۳; _كے دوران، ۱۶/۸۰; اس كا بدترين حصّہ، ۱۶/ ۷۰; طول _، اس كا سبب۱۴/ ۱۰

عمل:_كے آثار، ۱۴/۸، ۵۱۲۲ ،۱۵/۴۴ ،-۸۳ ،۹۳، ۱۶/ ۲۵ ،۳۰،۳۲،۳۳ ،۳۴ ،۳۶ ،۶۱، ۹۶، ۱۰۰ ، ۱۰۸،۱۱۰،۱۱۱،۱۱۳،۱۱۹،۱۲۱،۱۲۲;اس كے معاشرتى آثار، ۱۶/۱۲۱; _كى قدر و قيمت، ۱۶/ ۹۶ ; _كى اصلاح ۱۶/۱۱۹;_سے اجتناب كى اہميت ۱۶/۹۰;_كى پاداش ، اس كى اخروى پاداش، ۱۴/ ۵۱، ۱۶/ ۱۱۱; اس كى جگہ ، ۱۶/ ۱۱۱; _كا تجسم ، ۱۴/ ۵۱، ۱۶/۱۱۱;_ كا ثبت و ضبط، ۱۶/ ۲۵; _كا حساب، و كتاب، ۱۴/ ۵۱; اس كااخروى حساب و كتاب، ۱۴/ ۵۱; پسنديدہ_، ۱۴/ ۱۱، ۳۱، ۳۹، ۴۱، ۴۷، ۱۵/ ۳۲، ۳۶، ۵۰، ۵۵، ۷۶، ۷۹، ۸۵، ۹۸، ۱۶/ ۱۸، ۲۰، ۴۱، ۴۴، ۵۰; اس كى اہميت ، ۱۴/ ۳۱; اس كى پاداش، ۱۴/ ۷، ۱۶/ ۹۶; اس كى طرف دعوت ،۱۶/ ۲; اس كے مراتب، ۱۶/ ۹۶; جاہلانہ_، ۱۶/ ۹۲، آخرت ميں _، اس سے انتفاع، ۱۴/ ۸۸; شيطاني_، ۱۶/ ۶۳; ناپسنديدہ _ ، ۱۵/ ۳، ۶۸، ۶۹، ۸۸، ۱۶/ ۱۷، ۲۸، ۴۵، ۴۳، ۷۲، ۹۲; اس كے آثار، ۱۶/ ۳۴; اس سے اجتناب كى اہميت، ۱۶/ ۹۰; اس سے نفرت، ۱۶/ ۹۰; اس كا ظلم ، ۱۶/ ۱۱۹; اس كو پيش كرنے والوں كا عذاب ۱۶/ ۴۵، اس كى سزا، ۱۴/۷; اس كا سبب، ۱۶/۱۱۹; اس سے نہي، ۱۵/۷۱، ۱۶/ ۹۰;_كى فرصت، ۱۴/ ۳۱، -۱۶/ ۳۰، ۱۱۱; _كى قبوليت ، اس كے عوامل ، ۱۴/ ۱۸; _كى سزا ، ۱۶/ ۳۴; اس كى اخروى سزا، ۱۴/ ۵۱، ۱۶، ۱۱۱; اس كى جگہ ۱۶/ ۱۱۱; _كے گواہ، ۱۶/ ۸۴; اس كا انتخاب، ۱۶/ ۸۴، ۸۹; _كا مواخذہ ، اس كا پيش خيمہ، ۱۹/ ۹۳،اس كا اخروى مواخذہ ،۱۵/ ۹۳; _ كا مسئول ، ۱۵/ ۹۳،

۷۲۷

۱۶/ ۹۳نيز ر_ك اديان ،اصحاب ،يمين، اقوام گذشتہ امتيں ، انبياء، انسان، پيمان، پاداش، خدا، دعا ،دين، ذكر، سعادت مند افراد، صابرين ، ظالم افراد ، علم، عمل صالح، طبيعى عوامل ، قرآن، قوم ثمود، قيامت ، كفار، ; كتب آسمانى ، سزا ۲۷ ; گمراہ افراد ، متقين ، مشركين; نامہ عمل اور اجداد

عمل صالح:۱۶/۹۸_كے آثار، ۱۶ /۳۲، ۹۷،۹۸; قابل قدر_، اس كے شرائط، ۱۶/ ۹۷; _كى اہميت، ۱۴/ ۲۳نيزر _ك ايمان، زندگى اور كفار

عناد: ر_ك دشمني

عواطف: ر_ ك اسلام، بنى اسرائيل ، تبليغ، حقوق، رشتہ دار، دين اور فقراء

عہد:_كے آثار، ۱۶/ ۹۲; _كے احكام، ۱۶/ ۹۱، ۹۲; _كى اہميت، ۱۶/ ۹۲; _سے وفا كرنے والے ، اس كى پاداش، ۱۶/ ۹۵; _سے وفا ، اس كے آثار، ۱۶/ ۹۶; اس كى اہميت، ۱۶/ ۹۲; ۹۵; اس كا وجوب، ۱۶/ ۹۱نيز ر_ك امتحان ، خدا، ذكر، عہد شكن افراد اور عہد شكن

عہد شكن افراد:_كو انذار، ۱۶/ ۹۲; _كى دنيا طلبي، ۱۶/ ۹۵;_كا اخروى مواخذہ، ۱۶/ ۹۲نيزر_ك عہد اور عہد شكني

عہد شكني:_كے آثار، ۱۶/ ۹۴; _كى بے منطقي، ۱۶/ ۹۴; _ كى حرمت ۱۶/۹۳; _ كا اخروى عذاب ۱۶/۹۴; _ كے موانع، ۱۶/ ۹۱، ۹۲نيزر _ك تشبيہات قرآن ، خدا، عہد اور عہد شكن افراد

عہد عتيق:ر_ك تورات

''غ''

غفلت برتنے والے :۱۶/ ۱۰۸_وں كا اخروى زياں ، ۱۶/ ۱۰۹; خدائي پاداش سے ۱۶ / ۹۵

غذا:_كى اہميت، ۱۶/ ۲نيزر _ك نعمت اور ضرورتيں

غرور: ر_ك تكبر اور عجب

غريزہ جنسي:_كى تسكين، ۱۵/ ۷۱;اس كا طريقہ، ۱۵/ ۷۱; اس كا پيش خيمہ، ۱۵/ ۷۱

غضب:ر_ك گذشتہ اقوام، انسان، خداوند، مرتد افراد اور مشركين

۷۲۸

غفران: ر_ك مغفرت

غوطہ زني:_كى تشويق، ۱۴/ ۳۲نيز ر_ك دري

غذا كى فراہمي:شگوفہ سے _، ۱۶/۶۹;گيلى مٹى سے _، ۱۶/۶۹; پھلوں سے_۱۶/۶۹;_كے منابع ۱۶/ ۵،۶۶ ، ۶۹

نيز ر_ك شہر كى مكھي

غلام ركھنے والے افراد:_كا برتاؤ، ان كا طريقہ، ۱۶/۷۱;_كى فكر ، ۱۶/۷۱; _كى ہٹ دھرمي، ۱۶/۷۱نيز ر_ك غلام

خدا كے برگزيدہ افراد:۱۴/۵، ۱۶/۲،۱۲۱;_كے فضائل ، ۱۴/۴; _ پر وحي، ۱۶/۲

غلام:_كے احكام۱۶/۷۵;_كا حج، ۱۶/۷۵;_ كى اقتصادى محروميت، ۱۶/۷۱نيز ر_ك غلام ركھنے والے اور قرآنى مثاليں

غفلت:_كے آثار ، ۱۵/۷۲، ۷۳،۱۶/۱۰۸،۱۰۹; _كى مذمت، ۱۵/ ۷۲; _كے عوامل، ۱۶/ ۱۰۸; آخرت سے _، اس كے آثار، ۱۶/ ۱۰۷; خالق كے بے نظير ہونے سے _، ۱۶/۱۷; ناپسنديدہ_، ۱۵/ ۷۲نيز ر_ك انسان، خدا، دنياطلب افراد، دين ،قوم لوطعليه‌السلام اوركفار

غوطہ زني:_كے احكام، ۱۶/ ۲۴

'' ف''

فاطمہعليه‌السلام :_كے مقامات، ۱۴/ ۲۴

فحشاء:_سے اجتناب، ۱۶/ ۹۰; اس كى اہميت، ۱۶/ ۹۰; _سے نفرت، ۱۶/ ۹۰; _كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۹۰ ; _ كے موانع، ۱۵/ ۶۹; _سے نہي، ۱۶/ ۹۰

فراموشي:ر_ك انسان، بڑھاپا اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

فرزند:_كے لي ے دعا، ۱۴/ ۳۵، ۳۷، ۴۱; اس كى قدر و قيمت، ۱۴/ ۳۵; اس كى اہميت، ۱۴/ ۳۵; _كى سرنوشت، اس كى اہميت، ۱۴/ ۳۵; _كى توفيق كى درخواست۱۴/ ۴۰; _پر ولايت، ۱۶/ ۵۹

۷۲۹

نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، بشارت، جاہليت ، خدا، اولاد ،علائق اور نعمت

فرزنداري:_كى رحمت، ۱۵/ ۵۶; _سے مايوسي، اس كے عوامل، ۱۵/ ۵۵نيزر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، اميدواري، بڑھا پا اور عقيدہ

ملائكہ: ر_ك ملائكہ

فرصت:_ سے استفادہ، ۱۴/۴۴; اس كى اہميت، ۱۴/ ۳

فرعون:_كى استبدادى حكومت، ۱۴/ ۶; _كا ظلم، ۱۴/ ۶; _كا سياسى نظام، ۱۴/۶نيزر_ك فراعنہ

فراعنہ:۱۴/۶_كى از يتيں ،۱۴/۶; _كا شكنجہ ميں جكڑنا، ب۱۴/ ۶; _كے شكنجے ، ۱۴/ ۶; بدترين شكنجہ، ۱۴/ ۶; اس سے نجات، ۱۴/ ۶; _كا ظلم ، ۱۴/ ۶; _كے قتل، ۱۴/ ۶; _سے نجات، ۱۴/ ۶/ ۷; _كى خصوصيات ، ۱۴/ ۶نيزر_ك آل فرعون

فساد:_كے معاشرتى آثار ، ۱۵/ ۵۸; _سے اجتناب، اس كے آثار، ۱۰/ ۵۹; _كا عام ہونا، اس كى سزا، ۱۶/ ۸۸; معاشرتي_، اس كا سبب، ۱۶/ ۸۸; _كى سزا ، ۱۶/ ۸۸; _كا سرچشمہ، ۱۶/ ۱۰۵نيز ر_ك فساد اور پاكيزہ افراد

فسق: ر_ك متقين

فكرى تقويت:_كے عوامل ،۱۵/ ۹۸

فصاحت:ر_ك قرآن

فطرت:_سے اعراض،۱۶/ ۹۰; _كا متنبہ كرنا ، اس كى اہميت، ۱۶/ ۹۰; اس كے عوامل ، ۱۶/ ۵۳; _توحيد ى ، ۱۶/ ۵۳

فلاح و بہبود:_كے آثار، ۱۶/ ۱۱۲; _كى بقائ، اس كے عوامل ، ۱۶/ ۱۱۴; _ كا سرچشمہ ، ۱۶/ ۸۰نيز ر_ك آسائش ، اہل بہشت اور سفر

فرمانبرداري:ر_ك خلقت، ابراہيمعليه‌السلام ، اجرام فلكي، اطاعت، انسان، تسليم، زمين پر دينگے والے ،ذكر، شہد كى مكھى ، سائے ، كفار ، مومنين، ملائكہ اور موجودات

فسادبر پا كرنا:_كے موارد، ۱۶/۸۸نيز، ر_ك سبيل اللہ ، قوم لوطعليه‌السلام ، كفار اور كفار مكّہ

فقر:_كے آثار ، ۱۶/ ۱۱۲; _كے عوامل، ۱۶/ ۱۱۲، ۱۱۳ نيزر_ك فقراء اور مكہ

۷۳۰

فقراء:_ كے حقوق، ۱۴/ ۳۱نيزر _ك فقر//فلاح:ر_ك كاميابي

'' ق''

قانون:_كى رعايت، اس كى اہميت، ۱۵/ ۳۲نيز ر_ك قانون شكني

قانون شكني:_كے بارے ميں سوال، ۱۵/ ۳۲نيزر_ك حقوق

قانون گذاري:ر_ك حقوق

قبر: ر_ك ملائكہ

قبلہ:_كى تشخيص، اس كا ذريعہ،۱۶/ ۱۶

قتل:ر_ك امتحان اور بنى اسرائيل اور فراعنہ

قدرت طلبي:ر_ك گذشتہ اقوام

قرآن: ۱۶/ ۹۸_كى آيات ، ۱۵/ ۱; آيات منسوخ، ۱۶/ ۶۷، ۱۰۲; آيات منسوخ كى حقانيت ۱۶/۱۰۲; آيات ناسخ، ۱۶/ ۱۰۲; اس كى آيات ناسخ كى حقانيت، ۱۶/ ۱۰۲; اس كا نزول ۱۵/ ۱; اس كى خصوصيات، ۱۵/۱;_ كى آيت بندي، ۱۵/۱; _كى قدرو قيمت، ۱۵/ ۸۸; _سے استفادہ ، اس كے شرائط ، ۱۴/ ۵۲ ; اس كے مراتب ، ۱۶/ ۱۰۲;_كا استہزاء كرنے والے ، ۱۵/ ۹۱; اس كا رفع شرّ، ۵/ ۹۵; _كا اعجاز ، ۱۶/ ۴۴; _پر افترائ، ۱۶/ ۲۶; اس كے آثار، ۱۶/ ۲۵; اس كا بطلان، ۱۶/ ۲۵; اس كى سزا، ۱۶/ ۱۰۵; اس كا گناہ، ۱۶/ ۲۵; اس كى ناپسنديدگى ، ۱۶/ ۲۵، ۲۸; _كے انذار، ۱۴/ ۵۲، ۱۶/ ۹۰; _كى اہميت، ۱۴/ ۵۲، ۱۵/۸۷، ۱۶/۲۶، ۸۹; _كى بشارتيں ۱۶/ ۸۹، ۱۰۲; اس سے استفادہ ، ۱۶/ ۱۰۲; اس كى تاثير كے شرائط، ۱۶/ ۸۹; _كى بے نظيرى ، ۱۶/ ۱۰۳;_كى پيشگوئياں ، ۱۵/ ۳، ۱۴، ۱۵، ۱۶/ ۱۸;_كى پيوستگي، ۱۵/۹۱; _كى تاريخ، ۱۵/ ۱، ۱۶/ ۶۴; _كى وضاحت ، ۱۶/۴۴،۶۲; اس كى اہميت ، ۱۶ /۶۴; اس كا فلسفہ، ۱۶/ ۴۴; _كى تبعيض اس سے اجتناب، ۱۵/ ۹۱; _كى تبعيض كرنے والے ، ۱۵/۹۰، ۹۱; صدر اسلام ميں ان كا وجود، ۱۵/ ۹۰; ان كا عذاب ،۱۵/ ۹۰; ان كا اخروى مواخذہ، ۱۵/ ۹۲،۹۳; _كى تشبيہات، ۱۴/ ۲۴، ۲۶، ۱۶/۹۲; _كى تعلميات ، ۱۴/ ۴۵،۱۶/ ۸۹; اس كا طريقہ ، ۱۴/ ۱۸، ۲۴،۲۶; ۱۵/۴، ۴۵،۵۰، ۵۱، ۱۶/ ۷۵ ، ۷۶; اس كا اہم ترين حصّہ، ۱۴/۵۲ ، ۱۶/۹۰، _كا ناقابل تفكيك ہونا ، ۱۵/ ۹۱; _كى تكذيب ، اس كے عوامل، ۱۶/ ۵۲، ۱۶،۲۴; _كى تلاوت ، اس كے آداب، ۱۶/ ۹۸; اس ميں استعازہ ،

۷۳۱

۱۶/ ۹۸; اس كى اہميت، ۱۶/ ۹۸; _كا منزہ ہونا ،۱۶/ ۱۰۲; _كے خلاف سازش ، اس كا افشائ، ۱۶/ ۱۰۳; _پر افسانہ كى تہمت، ۱۶/ ۲۴، ۲۵،۲۶،۲۸; _ كى عالمگير يت، ۱۴/۱، ۵۲، ۱۶/ ۴۴; _كى حقانيت، ۱۶/ ۱۰۲; اس كى درخواست كے دلائل، ۱۶/ ۳۳; _كى حقيقت، ۱۶/ ۱۰۲; _كا خير ہونا، ۱۶/ ۳۰;_كے دشمن ، ۱۶/ ۹۸; ان كى سازش، ۱۶/ ۲۶; ان كا مكر، ۱۶/ ۲۶; _كى دعوتيں ، ۱۵/ ۷۵; _كى رحمت، ۱۶/ ۶۴،۸۹; _كے رموز، ۱۴/۱، ۵/۱; _كى قسميں ، ۱۵/ ۹۲، ۱۶ /۵۶، ۶۳; _كى عجميت، اس كا ردّ، ۱۶/ ۱۰۳; _كى عربيت، ۱۶/ ۱۰۳; _كى عظمت، ۱۴/۱، ۱۵/۱،۹، ۸۷; _كى عقلانيت، ۱۴/ ۵۲; _كى فضليت، ۱۶/ ۴۴، ۸۹، ۱۰۲; _كا فہم ، اس كا سہل ہونا، ۱۴/ ۵۲، ۱۵/ ۱; اس كے عوامل، ۱۶/ ۴۴; _كے قارى حضرات، ان كے دشمن ، ۱۶/ ۹۸; _اور اہل كتاب، ۱۵/ ۹۰; _ اور عقل ، ۱۴/ ۵۲; _اور لوح محفوظ ، ۱۵/۱;_كے قصص، ۱۴/ ۴۵; ان كا فلسفہ، ۱۵/ ۷۵، ۷۷; _كے كفار، ۱۵/ ۱۳; ان كا عذاب، ۱۴/ ۲; ان كا انجام ، ۱۴/ ۲; _كا كمال، ۶/ ۸۹; _پر ايمان لانے والے، ان كى ثابت قدمي، ۱۴/ ۲۷; ان كے اخروى مقامات ، ۱۶/۳۰; _كا مبين ہونا، ۱۶/ ۴۴; _كى مثاليں ، ۱۴/ ۱۸، ۲۴، ۲۵، ۲۶، ۴۵، ۱۶، ۷۵، ۷۶; ان كا فلسفہ ، ۱۶/ ۷۵، ۱۱۲; ان كا فہم ، ۱۴/ ۲۴; ان كے فوائد، ۱۴/۲۵; _كے ساتھ مجادلہ، ۱۶/ ۱۲۵; _كى حفاظت، ۱۵/ ۹; _كے مخاطب، ۱۵/ ۹۰، ۱۶/ ۴۴; _كى مصونيت، ۱۵/ ۹; _پر افتراء باندھنے والے ، ۱۵/ ۹۱، ۱۶/ ۱۰۵; ان كا گمراہ كرنا، ۱۶/۲۵; ان كو انذار، ۱۶/ ۲۵، ۲۶; ان كى بے توجہى ۱۶/ ۲۵; ان كا جھوٹ پن، ۱۶/ ۱۰۵ ; ان كے برتاؤ كا طريقہ، ۱۶/ ۲۷; ان كا ناپسنديدہ عمل، ۱۶/ ۲۵; ان كا كفر، ۱۶/ ۲۷; ان كى اخروى سزا ، ۱۶/ ۲۵; ان كى سزا، ۱۶/ ۲۵; ان كا گناہ، ۱۶/ ۲۵; ان كى ہلاكت ، ۱۶/ ۲۶; _كى تكذيب كرنے والے ، ۱۵/ ۹۱، ۱۶/ ۲۴; ان كو انذار،۱۶/ ۳۴; ان كا جواب، ۱۶/ ۱۰۲; ان كى جہالت، ۱۶/ ۱۰۱، ان كا انجام ، ۱۶/ ۲۵; ان كا گناہ، ۱۶/ ۲۵; قيامت ميں ہونا، ۱۶/ ۲۵; _ كا سرچشمہ، ۴/۱; _كى نامگذارى ، ۱۵/۱; _كے نام، ۱۴/ ۱; ۱۵/ ۱، ۶، ۹، ۱۶/ ۴۴، ۹۸; _كى نجات بخشى ، ۱۴/ ۵۲; _كا نزول ،۱۵/ ۹، ۱۶/ ۶۴، ۱۰۲;اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۳۰; اس كا فلسفہ، ۱۴/۱ ، ۲، ۵۲، ۱۶/ ۴۴، ۶۴، ۸۹; اس كا سرچشمہ، ۱۵/۹; اس كا نزول تدريجي، ۱۶/ ۴۴، ۱۰۱; اس كے تدريجى نزول كے آثار، ۱۶/ ۱۰۲، اس كے نزول دفعي،۱۶/ ۴۴; _ميں نسخ، ۱۶/ ۱۰۱، ۱۰۲; اس كے آثار ، ۱۶/ ۱۰۱; اس كى حقيقت، ۱۶ /۱۰۱; اس كا فلسفہ ، ۱۶/ ۱۰۱، ۱۰۲; _كا نقش، ۱۴/ ۱; ۵۲، ۱۵/۱ ،۹، ۱۶/ ۴۴، ۶۴، ۸۹، ۹۰، ۱۰۲;_ كا وحى الہى ہونا ۱۴/۱ ، ۵۲، ۵۱/۹/ ۱۶/۲۴، ۶۴،۱۰۲، ۱۰۳; اس كے دلائل، ۱۶/ ۱۰۳; اس كا كتمان، ۱۶/ ۱۰۳;_كا واضح ہونا، ۱۴/ ۵۲، ۱۵/۱; _كى خصوصيات، ۱۴/ ۱، ۵۲، ۱۵، ۹، ۱۶/ ۴۴،۸۹; _كا

۷۳۲

كارہدايت، ۱۴/ ۱، ۹، ۲۵، ۱۵، ۹، ۴۵،۱۶، ۶۴، ۸۹، ۹۰، ۱۰۲; _كى ہدايتيں ، ان كى تاثير كے شرائط، ۱۶/ ۸۹

نيز ر_ك اطاعت، ايمان، قرآنى تشبيہات، تفكر، عقيدہ ،قريش ، كفار ، كفار مكہ ،كفر ، گنہگارافراد، قرآنى مثاليں ، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مسيحى افراد، مشركين ، نعمت اور يہود//قرباني:غير خداكے ليے _، ۱۶/ ۱۱۵

قريش:_كى دشمني، ۱۴/ ۲۸; _اور قرآن ، ۱۵/ ۹۱; _كے كفار ، ان كا استہزائ، ۱۵/ ۹۱; ان كے افترائ، ۱۵/ ۹۱; ان كى تہمتيں ، ۱۵/ ۹۱

قدر و قيمت كا اندازہ :_ميں خطاء ۱۶/۹۵;_ كا معيار،۱۶/ ۱۱۷; اقدار ، ۱۴ / ۴۰،۱۵/۵۳،۷۲،۱۶/۲،۳۰،۷۵،۹۵; معنوى _ اس كے آثار،۱۶/۱۱۳،اس كى برترى ، ۱۶/۹۶; اس كى جاودانيت ، ۱۶/۹۶; _كى اہميت، ۱۶/۹۴; _كى وضاحت، ۱۶/۹۰،۹۵; _كى تحصيل ، اس كے آثار ، ۱۶/۱۲۱،۱۲۲; _كى تشخيص، اس كا معيار ، ۱۶/۴۱; _سے سوء استفادہ، ۱۶/۹۴،۹۵; اس كے آثار ، ۱۶/۹۴;_ كى ضد،۱۶/۱۸; _كا فہم، اس كے عوامل ، ۱۶/۹۵; _كا ملاك ، ۱۴/۳۶، ۱۵/۸۸،۱۶/۴۱،۴۸، ۷۰،۷۶، ۹۵، ۹۶، ۹۷، ۱۲۰، ۱۲۳; _كا سرچشمہ ، ۱۶/۷۵نيز ر_ك ميلانات

قيد:ر_ك گناہ گار افراد///قديم شناسي:_كى اہميت،۱۵/۷۶،۷۹

قرآنى تشبيہات:طوفان ميں خاكستر كے ساتھ تشبيہ ۱۴/۱۸; گردن پر بدھے ہاتھ سے تشبيہ ، ۱۴/۱۸; ورم شدہ رگوں سے تشبيہ ، ۱۶/۹۲;كفار كے نيك عمل كى تشبيہ، ۱۴/۱۸; عہد شكنى كى تشبيہ، ۱۶/۹۲; معقول كى محسوس سے تشبيہ، ۱۴/۱۸، ۲۴،۲۶

نيز ر_ك قرآن

قائدين:_كى ذلت ،اس كے عوامل ، ۱۵/ ۶۹; بھكانے والے جہنم ميں ۱۴/ ۲۹;_ كا شرك، اس كا انگيزہ، ۱۴/۳۰; كى ثروتمندي، ۱۴/ ۳۰; ان كى دنياطلبي، ۱۴/ ۳۰; ان كے گمراہ كرنے كا طريقہ، ۱۴/ ۳۰; وہ اور بت پرستى كا بطلان ،۱۴/ ۳۰; وہ اور توحيد، ۱۴/ ۳۰; ان كى رياست طلبي، ۱۴/ ۳۰ ; ا ن كا كفران ، ۱۴، ۲۸; ان كا نقش، ۱۴/ ۲۸;فاسد_ان كا جہنم ميں ہونا ۱۴/۲۹، ان كى مذمت ۱۴ / ۲۸ ان كى سزا ۱۴/۲۸ ان كا نقش ۱۴/۲۸;_ كا كفر ، ان كے گمراہ كرنے كاطريقہ، ۱۴/ ۳۰; ان كے برے انجام سے عبرت، ۴/ ۲۸; ان كا كفران ، ۱۴/۲۸ ; ان كا نقش، ۱۴/ ۲۸، ۲۹; مستكبر_، ان كا اخروى استكبار، ۱۴/ ۲۱; ان پر اعتراض، ۱۴/ ۲۱; ان كے افترائ، ۱۴/ ۲۱; ان كا اقرار، ۱۴/ ۲۱; ان كے صبر كا ثمرآور ہونا، ۱۴/ ۲۱; ان كى پيروى ۱۴/۲۲، ان كا جبر پر

۷۳۳

اعتقاد ۱۴/۲۱;ان كى اخروى جزع وفزع، ۱۴/ ۲۱; ان كے عذاب كى حتميت ۱۴/ ۲۱; وہ قيامت كے دن، ۱۴/ ۲۱، ۲۲; ان كى صفات ، ۱۴/ ۲۱; ان كا عجز ، ۱۴/ ۲۱; ان كى گمراہي، ۱۴/ ۲۱; ان كى گمراہى كے عوامل، ۱۴/ ۲۲; ان كا مشاجرہ اور شيطان، ۱۴/ ۲۲; ان كے وعدے ۱۴/ ۲۱; ناسپاس_ جہنم ميں ،۱۴/ ۲۹ ; _ اور آسودہ حال افراد، ۱۵/ ۸۸; _كى عزت ، اس كے عوامل ، ۱۵/ ۶۹; _ كى لغزش كے مقامات، ۱۵/ ۸۸نيز ر_ك استمداد، تفكر، تقليد، دينى قائدين ، كفار اور مشركين مكہ

قسم:_كے آثار ، ۱۶/۹۲; _كے احكام، ۱۵/۷۲ ، ۹۲، ۱۶/۹۱، ۹۲، ۹۴; _كى اہميت، ۱۶/ ۹۲; _كى بے اعتبارى ، اس كا سبب، ۱۶/ ۹۴; _كى تاكيد، ۱۶/۹۱;_كا تنجز ، اس كے شرائط، ۱۶/ ۹۱;_ كا حنث ( توڑنا) ۱۶/ ۹۱; اس كے آثار، ۱۶/ ۹۴; اس كى حرمت، ۱۶/ ۹۱; اس كا زياں ، ۱۶/ ۹۴; اس كا اخروى عذاب، ۱۶/ ۹۴; اس كے موانع، ۱۶/ ۹۱; _سے سوء استفادہ ۱۶/ ۹۴; اس كے آثار، ۱۶/ ۹۴; خدا كى _، ۱۶/۳۸، ۵۶;۶۳; ۹۱; اس كى حقيقت، ۱۶/ ۹۱; يہ صدر اسلام ميں ، ۱۶/ ۳۸; ربوبيت خدا كى _، ۱۵/ ۹۲; غير خدا كى _، ۱۵/ ۷۲; لو طعليه‌السلام كى _، ۱۵/ ۷۲; محبو ب افراد كي_، ۱۵/ ۷۲; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى _، ۱۵ ۷۲; _كا جواز، ۱۵/۹۲، ۱۶ /۹۱;حرام_، ۱۶/ ۹۲،۹۴; _سے وفا، اس كى اہميت، ۱۶/ ۹۲،۹۴

نيزر_ك امتحان، حق ، خدا ، قسم توڑنے والے ، ظالم افراد، مشركين اور معاملہ

قسم توڑنے والے:۱۶/ ۹۴; _كو انذار، ۱۶/ ۹۲; _ كى دنيا طلبي، ۱۶/ ۹۵; _كا اخروى مواخذہ ، ۱۶/ ۹۲نيز ر_ك قسم

قسم :ر_ك قسم

قصاص:_قدر وقيمت، ۱۶/ ۱۲۶; _كے شرائط، ۱۶/ ۱۲۶ ; _ ميں عدالت، ۱۶/ ۱۲۶; _كى مشروعيت، ۱۶/ ۱۲۶

قصہ:_كو نقل كرنے كے آداب، ۱۵/ ۷۵

(خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائے)

قضاوت:ر_ك جاہليت ، خدا او رقيامت

قضاء قدر:۱۵/۶۶، ۱۶/۴۰

قطع رحم:ر_ك صلہ رحم

قلب:_كى اہميت، ۱۶/ ۷۸; _كى بيمارى ، اس كى نشانياں ، ۱۶/ ۲۲;_كا نقش، ۱۵/ ۴۷، ۱۶/، ۲۲، ۱۰۸

۷۳۴

نيز ر_ك كفار ، گنہگار افراد، نعمت اور نو مولود//قناعت:_كى اہميت، ۱۶/ ۹۷; _كے عوامل، ۱۶/ ۱۱۴

قواعدفقہي، ۱۶/ ۱۱۵//قوم ابراہيمعليه‌السلام : ۱۵/ ۵۹

قوم ثمود:_كے امن كا احساس ، ۱۵/ ۷۲; _سے رو گردانى ، ۱۵/ ۸۱; _كے انبياء، ان كا متعدد ہونا، ۱۵/ ۸۰; _ كے مقاصد ، ۱۵/ ۸۲; _كى غلط فكر ، ۱۵/ ۸۲; _كى بے منطقى ،۱۴/ ۹; _كے پيغمبر، ۱۴/ ۹; _كى كوشش، اس كا بے نتيجہ ہونا، ۱۵/ ۸۴; _كا حق قبول نہ كرنا، ۱۵/ ۸۱; _كى تعمير منازل، ۱۵/ ۸۲; ان كى خصوصيات، ۱۵/ ۸۲; _كے پھتريلے مكانات، ۱۵/۸۲; _كے گھر ،۱۵/ ۸۴; ان كى خصوصيات، ۱۶/ ۸۰، ۸۲، ۸۴; _كى سنگ تراشي، ۱۵۶/ ۸۲; _كاسوء ظن، ۱۴/ ۹; _كاشرك، ۱۴/ ۱۰;_كا شك ۱۴/ ۹; _كے صفات، ۱۵/ ۸۱; _كا عذاب ، ۱۵/ ۸۴; اس كا حتمى ہونا، ۱۵/ ۸۴; اس كا وقت، ۱۵/ ۸۳; _ كى قدرت ، ۱۵/ ۸۲; _كا كفر، ۱۴/ ۹، ۱۵/۸۰، ۸۱; _كى لجاجت، ۱۵/ ۸۱; _پر آيات خداكا نزول، ۱۵/ ۸۱; _پر معجزہ كا نزول،۱۵/ ۸۱نيز ر_ك بنى اسرائيل ، تذكر، سرزمينيں اور لوگ

قوم صالح:ر_ك قوم ثمود

قوم عاد:_كى بے منطقي، ۱۴/ ۹; _كے پيغمبر، ۱۴/ ۹; _كى تاريخ ، اس سے عبرت، ۱۴/ ۹; _كا سوء ظن، ۱۴/ ۹; _كا شرك ، ۱۴/ ۱۰; _كا شك ، ۱۴/۹; _كا كفر; ۱۴/۹نيزر_ك بنى اسرائيل ، تذكر اور لوگ

قوم لوطعليه‌السلام : ۱۵/ ۵۹_كے آثار قديمہ، ۱۵/ ۷۶، ۷۷، ۷۹; صدر اسلام ميں ان كا وجود، ۱۵/ ۹۷; _ پر اتمام حجت، ۱۵/ ۶۳; _ميں ازدواج، ۱۵/ ۷۱; _كا اعتراض، ۱۵/ ۷۰; _كا افساد، ۱۵/ ۵۸; اس كے آثار، ۱۵/ ۵۹; _سے انتقام ، ۱۵/ ۷۹; _كا جنسى انحراف، ۱۵/ ۶۷،۷۳; اس كے آثار، ۱۵/۷۹; _كا انذار، ۱۵/ ۶۳; _كى بانٹيں ، ۱۵/ ۶۸; _پر پتھر كى بارش، ۱۵/ ۷۴; ان كى فكر، ۱۵/ ۶۷، ۷۰; _كى تاريخ، ۱۵/ ۵۹، ۶۰،۶۵،۶۶، ۶۷، ۷۳، ۷۴; اس ميں آيات خدا ، ۱۵/ ۷۵; اس سے عبرت، ۱۵/ ۷۷; _كے ميلانات، ۱۵/ ۶۷;_كى دعوت ، ۱۵/ ۶۹; _كى رسومات، ۱۵/ ۶۸; _كى مذمتيں ، ۱۵/ ۷۰; _كى سرگرداني، ۱۵/ ۷۲; اس كے آثار، ۱۵/ ۷۲; _كى سرمستي، ۱۵/ ۷۲; اس كے آثار، ۱۵/۷۲، ۷۳; _كا سرور، ۱۵/ ۶۷; _كى برى نيت، ۱۵/ ۷۲، ۷۳; _كا شك، ۱۵/۶۳; _كا عذاب، ۱۵/ ۵۷، ۵۸; ۶۰،۶۳، ۶۵، ۷۳، ۷۴; اس كا ابلاغ، ۱۵/ ۶۳; اس كى تقدير ، ۱۵/ ۶۶; اس كى حتميت، ۱۵/ ۶۳، ۶۴; اس كى حقانيت، ۱۵/ ۶۴; اس كى شدت، ۱۵/ ۶۶; اس كا مكان، ۱۵/ ۶۰; اس كے اسباب، ۱۵/ ۵۹، ۷۳، ۷۴; اس كى وسعت، ۱۵/ ۶۵; اس كا وقت ، ۱۵/ ۶۶; اس كى خصوصيات، ۱۵/ ۵۶، ۶۶; _ كى غفلت ،۱۵/ ۶۵; اس كے آثار، ۱۵/ ۷۳; _اور لوطعليه‌السلام ،۱۵/ ۷۰; _ اور ملائكہ، ۱۵/ ۶۷;

۷۳۵

_اور مہمان، ۱۵/ ۶۸،۷۰; اور لوطعليه‌السلام كے مہمان ۱۵/۶۷، ۶۸;_كا اندھاپن ، ۱۵/ ۷۲; اس كے آثار، ۱۵/ ۷۲; _كى گستاختي، ۱۵/ ۷۰; _كاگناہ، ۱۵/ ۵۸; اس كے آثار، ۱۵/ ۵۹; _كى ہٹ دھرمي، ۱۵/ ۷۱; _ميں لواط ۱۵/ ۶۷، ۷۲; _كا لوطعليه‌السلام ، اس كے آثار، ۱۵/ ۷۴، ۷۹; _كى نسل ، اس كا قطع، ۱۵/ ۶۶; _كے نواہي، ۱۵/ ۷۰; _كو نہي، ۱۵/ ۶۸، ۶۹; _كے شہر كى سر نگوني، ۱۵/ ۷۰; _كى ہدايت ، اس كے موانع، ۱۵/ ۷۲; _كى ہلاكت، ۱۵/ ۷۴; اس كا سبب، ۱۵/ ۷۴; اس كے عوامل، ۱۵/ ۷۹; _كى ہم جنس بازى ، ۱۵/ ۶۷،۷۱; اس كے آثار، ۱۵/۷۴ ، ۷۹

قوم نوحعليه‌السلام :_كى بے منطقى ، ۴/۱ ۹; _كے پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، ۱۴/ ۹; _ كى تاريخ، اس سے عبرت، ۱۴/ ۹_كا سو ء ظن، ۱۴/ ۹; _كاشرك، ۱۴/ ۱۰; _كا شك ، ۱۴/ ۹; _كا كفر ، ۱۴/ ۹نيز ر_ك بنى اسرائيل ، تذكر اور لوگ///قوم ہود: ر_ك قوم عاد//قياس:باطل: _۱۶/ ۱۷، ۷۵، ۷۶; ممنوع_، ۱۶/ ۷۴; خدا كے ساتھ موجودات كا _، ۱۶/ ۷۵، ۷۶

قيامت:_ميں آزادى كا بيان ،۱۶/ ۲۷; _ميں آسمان، ۴، ۴۸; _ميں مغفرت، ۱۴/ ۴۱; _ميں اختلافات ، ان كى وضاحت، ۱۶/۹۲; _ميں اقرار، ۱۴/ ۲۲; _ميں امداد، ۱۴/ ۲۲; _كى اہميت، ۱۶/ ۷۷; _كے اھوال، ۱۴/ ۴۲، ۴۳، ۵۰; _كا برپاہونا، ۱۶/ ۷۷; _ميں پاداش، ۱۵/ ۳۵; _ميں ندامت، ۱۴/ ۲۲; _ميں جمع ہونا، ۱۴/ ۴۸; _ميں خوف، ۴/۴۲; _ميں توحيد، اس كى تجلي، ۱۴/ ۴۸; _كى حتميت، ۱۴/ ۲۱، ۱۵/ ۸۵، ۱۶/ ۴۰; _ميں حساب و كتاب، ۱۴/۲۲، ۴۱ ; _ميں حشر ، ۱۵/ ۳۶; _ميں آنكھ كا حير ہ ہونا، ۱۴/ ۴۲، ۴۳; _ميں جھوٹ بولنا، ۱۶/ ۲۸; _ميں دفاع اس كا غير موثر ہونا، ۱۶/ ۱۱۱; _كے دلائل ، ۱۵/ ۸۵; _ميں ذلت، ۱۶/ ۲۷; _كا دن، ۴/ ۵; _ميں زمين، ۴/ ۴۸; _كى سختي، ۱۶/ ۲۷; _ميں سرزنش، ۱۴/ ۲۲; _كا سہل ہونا، ۱۶/ ۷۷; اس كے دلائل ، ۱۶/ ۷۷; _ميں حقائق كا ظہور، ۱۴/ ۲۲، ۴۸، ۵۱، ۱۵/ ۹۶، ۱۶/۲۷، ۲۸، ۳۹، ۸۴، ۸۹، ۹۲; _ميں عدالت، ۱۶/ ۱۱۱; _كا علم ، ۱۶/ ۷۷; _ميں عمل ، اس كى تكذيب، ۱۶/ ۱۲۴; _ ميں خدا كا قاہريت اس كى تجلى ۱۴/۴۸; _ ميں قضاوت ۱۶ / ۱۲۴;_ميں سزا، ۱۵/ ۳۵; _ميں گواہ افراد، ۱۶/ ۸۴، ۸۹;ان كا نقش ، ۱۶/ ۸۹; _ميں گواہي، ۱۶/ ۸۴، ۸۹; اس كى قبوليت، ۱۶/ ۸۴;اس كى خصوصيات، ۱۶/ ۸۴; _ميں مواخذہ، ۱۶/ ۲۷; اس كى عموميت، ۱۵/ ۹۲; اس كا معيار، ۱۵/ ۹۳; _كى تكذيب كرنے والے ، ان كى بے منطقي، ۱۵/ ۸۵; _كے مؤاقف، ۱۴/ ۴۱; _كا ناگہانى ہونا، ۷۷;_ كے نام ۱۵/۳۵،۸۵; _ كى نزديكى ۱۶/۷۷; كى نشانياں ۱۴/۴۷ ۶۱/۱; _ميں كيفرى نظام، ۱۴/۵۱، ۱۶/۱۱۱; _ميں نفخ صور ، ۱۵/۳۸; _كا وقت ، ۱۵/ ۳۸، ۱۶/ ۷۷; اس كى جہالت ، ۱۶/۲۱; اس كا علم ، ۱۶/ ۲۱; _كى خصوصيات ، ۱۴/ ۴۱، ۴۲، ۱۵/ ۳۵، ۹۲، ۱۶/ ۳۵، ۹۲، ۹۶، ۱۶/ ۲۵، ۲۷، ۳۹،۷۷، ۸۴، ۸۹، ۱۱۱، ۱۲۴

۷۳۶

نيزر_ك ابليس، اقرار ،ا نسان، اہل جہنم، خداوند عالم ، ذكر، رہبر، شيطان، ظالم افراد ، عقيدہ ، علماء، قرآن، كفار، _گنہكار افراد، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مستكبرين، مشركين، معاد اور يوم الدين

''ك''

كفار:۱۴/ ۲۸، ۱۶/ ۲۷، ۸۳_كى آخرت فروشي، ۱۴/ ۳; _كى آرزو، ۱۵/ ۲; ان كى اخروى آرزو، ۱۵/ ۲; ان كى باطل آرزو، ۱۵/ ۳; _كى اخروى آگاہى ،۱۶/ ۳۹; _ پر عذاب كا احاطہ ، ۱۶/ ۳۴; _كا احتضار، ۱۶/ ۲۸; _كا دعوى اس كے باطل دلائل، ۱۶/ ۳۹; _كى اذيتيں ، ان پر صبر، ۱۴/۱۳; _كے استہزاء ، ۱۵/۹۵، ۹۷، ۱۶/ ۳۴; اس كا تداوم، ۱۶/ ۳۴; _كى رو گرداني، ۱۶/ ۳۳،۸۲; _كا افساد، ۱۶/ ۸۸; اس كے آثار، ۱۶/ ۸۸; _كے دل پر قرآن كا القائ، ۱۵/ ۱۲، ۱۳; _كے مادى وسائل ان سے بے اعتنائي ، ۱۵/ ۸۸; _كا انحراف، ۱۴/ ۱۵; _پر غم و اندوہ، ۱۵/ ۸۸; اس سے اجتناب ، ۱۵/ ۸۸; _كا انذار، ۱۵/ ۳، ۱۶/ ۳۴; _كى اطاعت، ۱۶/ ۲۸; _كے مقاصد، ۱۵/ ۳; _كا برتاؤ ،اس كا طريقہ ،۱۴/ ۱۳، ۱۵/۹۷; _كى بے منطقي، ۱۵/ ۸۵; _كى فكر، ۱۴/ ۳; _كا تجاوزكرنا، اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۲۶; _پر ترحم، ۱۵/ ۸۸; _كا خوف ، ۱۶/ ۲۸; _كى سازش ، اس كا افشائ، ۱۶ / ۱۰۳; اس كا غير موثر ہونا، ۱۵/ ۹; _كى دہمكياں ، ۱۴/ ۱۴; _كى تہمتيں ،۱۶/ ۱۰۳; _كى جہالت، ۱۶/ ۳۹; _كا حبط عمل، ۱۴/ ۱۸، ۱۹; _كا اخروى حساب وكتاب، ۱۵/ ۹۳; _كااخروى حشر، ۱۴/ ۲۱; _كا حق قبول نہ كرنا، اس پر افسوس ۱۶/۱۲۷;_ كے دل پر حمد ۱۶/۱۰۸;_كا جھوٹ بولنا، ۱۶/ ۲۸، ۳۹;اس كے دلائل ، ۱۶/ ۳۹; _كى دشمني، ۱۴/۳،۱۵/۹۵; _كى دنيا طلبي، ۱۴/ ۳، ۱۵/۳;_ كى اخروى ذلت، ۱۶/ ۲۷،۲۸; _كى زور گوئي، ۱۴/ ۱۳; _كى اخروى زياں كارى ،۱۶/ ۱۰۹; _كى مذمت ، ۱۶/ ۷۲; _كے شكنجے، ۱۶/۱۲۸; _ پر ظلم ، اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۲۳; _كا ظلم، ۱۴/۱۵، ۲۷، ۱۶/ ۲۸، ۳۳، ۸۵;_كا عذاب، ۱۶/ ۸۸; اس كى حتميت، ۱۴/ ۲; اس كى شدت، ۱۴/ ۱۷; ان كے اخروى عذاب كے اسباب، ۱۶/ ۸۸;_كى اخروى عذر خواہي، ۱۶/ ۸۴;_كا عفو، ۸۵، ۸۶; اس كى اہميت، ۱۵/۸۵; _كا عقيدہ، ۱۴/ ۱۰; اس كا باطل عقيدہ، ۱۶/۷۲; _كے علائق، ۱۵/ ۲; _كا ناپسنديدہ عمل، ۱۶/۲۸، ۳۴; _كا عمل صالح، ۱۴/ ۱۸، ۱۹; اس كى بے قعتي، ۱۴/ ۱۸;_كى غفلت، ۱۶/ ۱۰۸; _ اخروى انجام، ۱۴/ ۱۷; _كابرا انجام، ۱۴/ ۲، ۱۷، ۱۵/ ۳; _كى حتميت، ۱۴/ ۲; _موت كے بعد، ۱۶/ ۸ ۲; _كے پيرو كار، ان كا اخروى استمداد، ۱۴/ ۲۱; ان كا استمداد، ۱۴/ ۲۱; ان كا اخروى اقرار، ۱۴/ ۲۱; ان كى پيروي، ۱۴/ ۲۲; ان كى تقليد، ۱۴/ ۲۱; ان كا اخروى تنبّہ۱۴/ ۲۱; ان كے عذر كاردّ، ۱۴/ ۲۲; ان كا اخروى عذاب، ۱۴/ ۲۱; ان كا عذاب، ۱۴/ ۲۱; ان كے عذاب كى حتميت، ۱۴/ ۲۱; ان كى گمراہى كے عوامل، ۱۴/ ۲۲

۷۳۷

ان كا برا انجام، ۱۴/ ۲۱; ان كے برے انجام كاسبب ۱۴/ ۲۱; ان كا قيامت ميں ہونا، ۱۴/ ۲۱، ۲۲; وہ اور مستكبر رہبر، ۱۴/ ۲۱; ان كا گناہ،۱۶/ ۲۵; ان كى گمراہى كا ذمہ دار، ۱۴ / ۲۱; ان كامستكبر رہبروں سے مشاجرہ، ۱۴/ ۲۱; ان كاشيطان كے ساتھ مشاجرہ، ۱۴/ ۲۲; _جہنم ميں ، ۱۴/ ۱۷، ۱۶/۲۹; _قيامت ميں ، ۱۴/ ۲۱، ۱۶/ ۲۵، ۲۷، ۲۸، ۸۴; _خدا كى بارگاہ ميں ، ۱۴/ ۲۱: دينا طلب _، ان كى محروميت، ۱۶/ ۱۰۸; صدر اسلام كے _، ان كى دھمكيوں كے آثار ،۱۶/ ۱۰۶; ان كى باطل آرزو، ۱۵/ ۳; ان كے مادى و سائل، ۱۵/ ۸۸; ان كى كوشش، ۱۵/ ۳; ان كى ثروت مندي، ۱۵/ ۸۸; ان كى دنيا طلبي، ۱۵/۳;ان كى سرگرمي، ۱۵/ ۳; ان كے مادى لذائذ، ۱۵/۳; ظالم _، ان كا مہلت طلب كرنا، ۱۶/ ۸۵; ان كا عذاب ۱۴/ ۱۷; قبل از اسلام كے _، ان كے تقاضے ، ۱۶/ ۳۳; ھٹ دھرم_، ان كا عذاب، ۱۴/ ۱۰۴ ; ان كى سزا ، ۱۶/ ۱۰۴; _اور ابليس، ۱۴/ ۲۲; _اور اسلام، ۱۵/ ۱; _اور تكذيب عمل، ۱۶/ ۲۸; _اور جلب رضايت خدا، ۱۶/ ۸۴; _اور حقانيت اسلام، ۱۵/ ۳; _اور فصاحت قرآن، ۱۶ /۱۰۳، _اور قرآن، ۱۵/ ۲ ; _اور آسمانى كتابيں ، ۱۶/ ۳۳; _ اور معاد، ۱۶/ ۳۹; _عذاب كے وقت، ۱۵/ ۲، ۱۶/۸۵; _موت كے وقت،۱۴/ ۲۷، ۱۵/ ۲; _كى اخروى سزا، ۱۶/ ۲۸; _كى گمراہي، ۱۴/ ۲، ۳;_كى ھٹ دھرمي، ۱۴/ ۱۵، ۱۶/ ۷۲; _ كے مادى لذائذ، ۱۵/ ۳; _كا مواخذہ ، ۱۵/ ۹۲; ان كا اخروى مواخذہ، ۱۵/ ۹۳; _كے ساتھ مقابلہ اس كا طريقہ، ۱۴/ ۱۱; _كے ساتھ مجادلہ، ۱۶/ ۱۲۵; _كى محروميت، ۱۶/ ۱۰۴، ۱۰۷; ان كى اخروى محروميت، ۱۴/ ۱۸;_كى اخروى محكوميت، ۱۶/ ۸۴;_كى موت، ۱۶/ ۲۸; _كے مكاريوں كاتداوم، ۱۶/ ۱۲۷; _كى مہلت، ان كى اخرى مہلت، ۱۶/ ۸۴; _كى اخروى پريشاني، ۱۶/ ۲۸; _كا جہنم ميں داخلہ، ۱۶/ ۲۹; _كو عذاب كا وعدہ، ۱۴/ ۱۹; _كى خصوصيات، ۱۴/ ۳; ۱۶/ ۲۸; _كى ہدايت، ۱۵/ ۸۸; اس كى اہميت، ۱۵/ ۸۸; _كى ہلاكت ، ۱۴/ ۱۴; _كا باہمى توافق، ۱۶/ ۳۳نيز ر_ك آيات خدا، انبياء، تذكر ، قرآنى تشبيہات، خداوند عالم، علماء، قرآن، كفار مكہ اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

كفار مكہ:_كے ساتھ احتجاج،اس كا ترك، ۱۵/ ۳; _كے استہزاء ،۱۵/ ۶، ۱۱، ۱۳; _كا افساد ۱۵/ ۱۲; _كا انذار، ۱۵/ ۴، ۱۶/ ۳۴; _كابرتاؤ، اس كا طريقہ، ۱۵/ ۶; _كى بہانہ جوئي، ۱۵/ ۸; _كى فكر، ۱۵/ ۶، ۷; _كى بے ادبي، ۱۵/ ۶; _كى تہمتيں ، ۱۵/ ۶،۱۵; _كا حسى اعتقاد، ۱۵/ ۷; _كا حق قبول نہ كرنا، ۱۵/۳، ۱۴/ ۱۵; _كے تقاضے، ۱۵/ ۷، ۸، ۱۶/ ۳۳; اس كى اجابت كے آثار، ۱۵/ ۸; اس كے ردّ كا فلسفہ، ۱۵/ ۸; ان كے صفات، ۱۵/ ۵; _كا عذاب ، اس كا سبب، ۱۵/ ۸; _او ر قرآن ، ۱۵/ ۶،۱۳; _اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱۵/ ۶،۷، ۸; _اور ملائكہ ،۱۵/ ۷; _ اور نبوت بشر، ۱۵/ ۶; _اور وحى الہي، ۱۵/۶; _كا كفر، ۱۵/ ۱۳، ۱۴، ۱۵; _كى لجاجت، ۱۵/۱۳، ۱۴،

۷۳۸

۱۵;_كو مہلت، ۱۵/ ۸; اس كا فلسفہ ، ۱۵/ ۴; _كى ہلاكت ، اس كا پيش خيمہ، ۱۵/ ۸

كبر :ر_ك تكبر

كتاب: ۱۴/ ۱، ۱۵/ ۱، ۱۶/ ۶۴

كتب آسمانى :۱۴/۱_كے انذار، ۱۶/ ۲; _ كى تكذيب ، ۱۶ /۳۳; اس كے آثار، ۱۶/ ۳۳; _كى حقانيت ، اس كے دلائل ، ۱۶/۳۳; _كے دشمن ، ان كا باہمى توافق، ۱۶/۳۳ ; _كى تكذيب كرنے والے ، ان كا ناپسنديدہ عمل ، ۱۶/ ۳۴; ان كى سزا، ۱۶/ ۳۴; ان كے عذاب كا سبب، ۱۶/ ۳۴; ان كا نقش، ۱۶/ ۳۳، ۳۴نيز ر_ك تورات اور قرآن

كھيتاں :_اُگانے والا، ۱۶/ ۱۱

كھال:ر_ك ، چوپائے ، اونٹ ، گائے ، گوسفند اور نعمت

كام كى مشقت برداشت كرنا:ر_ك معدينات

كا ميابي:_ كے عوامل ، ۱۶/ ۱۱۶; _ محروم افراد، ۱۶/ ۱۱۶; ۱۱۷; _ كے موانع، ۱۶/ ۱۱۶

كان:_كا نقش، ۱۶/ ۱۰۸

كوشش:ر_ك قوم ثمود، كفار، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم مشركين اور مشركين مكّہ

كاميابي:_كى درخواست، ۱۴/ ۱۵;_كا سبب، ۱۶/۴۱; _ كے عوامل، ۱۴/۱;_كا وعدہ، ۱۴/۴۷نيز ر_ك اديان، اسلام، انبياء اور حق

كشتى راني:_كى اہميت، ۱۴/ ۳۲; _كا تعلم، ۱۴/ ۳۲; سمندر ميں _، ۱۶/ ۱۴نيز ر_ك نعمت

كشيتاں :_وں سے استفادہ، ۱۴/ ۳۲; _وں كى تسخير ، ۱۴/ ۳۲; اس كا فلسفہ، ۱۴/ ۳۲; اس كا سرچشمہ ، ۱۴/ ۳۲; _اس كى حركت، اس كا شگفتہ ہونا، ۱۶/ ۱۴; اسكا سرچشمہ ، ۱۴/۳۲

كعبہ:_كے كنارے عبادت، اس كى فضليت، ۱۴/ ۳۷; _كے كنارے نماز، اس كى فضليت، ۱۴/ ۳۷

كفالت:ر_ك خد

كفر:_كے آثار ، ۱۴/ ۸، ۴۵، ۱۵/ ۲، ۱۶ /۲۸،۲۹، ۱۰۵، ۱۰۸; _پر اصرار ، ۱۴/ ۹; اس كے آثار،۱۴/۲، ۱۶/ ۱۰۴; اس كا انجام ۱۵/ ۳; _كا لفظى اظہار، ۱۶/ ۱۰۶، ۱۱۰; _كے اقسام ، ۱۴/ ۲۲; _سے ندامت، ۱۵/ ۲; _كى تشويق، ۱۶/ ۱۰۶;

۷۳۹

_كا تنوع، ۱۴/۱; _كى حقيقت، ۱۶/ ۲۸، ۳۳، ۱۰۶; _كاپيش خيمہ، ۱۴/ ۳; _كا ظلم،۱۴/ ۲۷;_كى ظلمت، ۱۴/۱، اس كا سبب، ۱۴/ ۵; _اكراہى ، ۱۶/ ۱۱۰; اس سے استغفار، ۱۶/ ۱۱۰; آخرت كا _، اس كے آثار، ۱۶/ ۶۰; اس كى ناپسنديد گى ، ۱۶/ ۶۰; انبيا ء كا _، ۱۴/ ۱۳; قرآن كے بعض حصہ كا _، ۱۵/ ۹۱; خدا كا _، ۱۴/ ۲۳; اس كى سزا، ۱۴/ ۴۵; ربوبيت خدا كا _، ۱۴/ ۱۸; _كے ساتھ مقابلہ، اس طريقہ، ۱۵/ ۳; _كے ساتھ موت، ۱۶/ ۲۹;_كا معيار ۱۶/۱۰۶; _ كا سرچشمہ ۱۶/۱۰۱; _ كے اسباب ۱۶/۳۹; _كى ناپسنديدگى ، ۱۶/ ۲۸;_ سے نجات، اس كى اہميت، ۱۶/ ۱۱۰; اس كا پيش خيمہ، ۴/۱; اس كے شرائط ، ۱۶/ ۱۱۰; _كى نشانياں ، ۱۴/ ۳نيز ر_ك ابليس، گذشتہ اقوام، بنى اسرائيل ، پاكيزہ افراد، دين ، رہبر، شيطان، عمارياسر، قرآن قوم ثمود، قوم عاد، قوم نوح، كفار مكہ، ميلانات ، موت مسلما ن اور مشركين

كائنات:_اور انسان كے مصالح ۱۴/۳۳;_ اور انسان كى ضرورتيں ۱۴/۳۳; اس كا استحكام ۱۶/ ۳; اس كى اہميت ۱۵/۸۵; كى فرمانبر دارى ، اس كے اسباب ، ۱۶/۸۵;_كى حقانيت،۱۵/۸۵، ۱۶ / ۳; اس كے آثار ۱۵/۸۵; _كا خالق، ۱۴/۱۰، ۱۶/ ۳;_ كى خلقت ،۱۵/ ۸۵،۱۶/۳; اس كى عالمانہ خلقت ۱۵/۸۶; اس كاسبب ،۱۶/۷; _كى خوبصورتياں ، اس سے استفادہ ۱۶/۶; _كا انجام ۱۴/۴۸، ۱۵/۸۵; _كا فلسفہ ۱۵/۸۵; _كا قانون كے مطابق ہونا ۱۴/۳۲،۳۳ ،۱۵/۲۱، ۸۵; _كا مالك ۱۴/۲ ;_ كا مطالعہ ، ۱۶/۷۹; اس كے آثار ۱۴/۱۹، اس كى اہميت ۱۶/۴۸;اس كى دعوت ۱۴/۱۹، ۱۶/۴۸;_ كے موجودات ۱۴/۳۳; _كا نظام ، ۱۶/۷۹ ; اس كى تبديلى ،۱۴/ ۴۸; اس كى تبديلى كا فلسفہ ۱۴/۵۱; _اور اس كى پاداش ۱۴/۵۱; _اور سزا،۱۴/ ۵۱;_كا نظم، ۱۴/۳۳، ۱۵/۱۶،۱۶/۳; _كى ضرورت ۱۶/۷۵; _كا مقصد، ۱۴/۱۹، ۳۳، ۱۵/۸۵ ، ۱۶/۳; اس كے آثار۱۵/۸۵; اس كا ادراك ۱۴/۱۹;_ كا با ہمى توافق ۱۴/۳۳ر_ك تعقل ، خدا اور عقيدہ

آل ابراہيمعليه‌السلام :۱۴/۳۶

كفران:_ نعمت، ۱۴/ ۲۸، ۳۴،۱۶/ ۵۵، ۷۱، ۷۲، ۷۳، ۱۱۳، ۱۱۴; اس كے معاشرتى آثار، ۱۶/ ۱۱۲; اس كے آثار، ۱۴/ ۷، ۸، ۲۸، ۳۴، ۱۶/۱۱۲; اس سے اجتناب كے آثار، ۱۶/ ۱۱۴; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۷۸; اس كا زياں ، ۱۴/ ۱۰۸; اس كى مذمت، ۱۴/ ۳۴، ۱۶/ ۱۸; اس كا انجام، ۱۶/ ۱۱۳; اس كى سزا، ۱۶/ ۵۵، ۱۱۲; اس كے موارد، ۱۴/ ۸; اس كى ناپسنديدگى ، ۱۴/ ۳۴; اس سے نہي، ۱۴/ ۸; _ كى ناپسنديدگى ، ۱۴/ ۱۸نيز ر_ك انذار، انسان، تفكر، ذكر، قائدين، مربي، مشركين اور مكہ

۷۴۰

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785