تفسير راہنما جلد ۲

 تفسير راہنما10%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 749

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 749 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 178131 / ڈاؤنلوڈ: 6647
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۲

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

قرآن كريم كى تمام محكم آيات باہمى ارتباط وانسجام ركھتى ہيں _

١١_ منحرف (كج فكر)لوگ فتنہ و فساد پيدا كرنے كى خاطر متشابہ آيتوں كے در پے رہتے ہيں _فاما الذين فى قلوبهم زيغ فيتبعون ما تشابه منه ابتغاء الفتنة

١٢_منحرف دل فتنہ و فساد كا سرچشمہ ہيں _فاما الذين فى قلوبهم زيغ فيتبعون ما تشابه منه ابتغاء الفتنة

١٣_ منحرف لوگ فتنہ و فساد پيدا كرنے كيلئے قرآن كريم سے سوء استفادہ كرتے ہيں _فاما الذين فى قلوبهم زيغ فيتبعون ما تشابه منه ابتغاء الفتنة

١٤_ فكر اور معاشرے كى حركت كا صحيح و سالم ہونا دلوں كے صحيح و سالم ہونے پر منحصر ہے_فاما الذين فى قلوبهم زيغ فيتبعون ما تشابه منه ابتغاء الفتنة و ابتغاء تاويله

١٥_ فتنہ خواہى اور قرآن مجيدكى غلط تاويل كرنا جائز نہيں ہے_فاما الذين فى قلوبهم زيغ ابتغاء الفتنة و ابتغاء تاويله

١٦_ منحرف لوگ محكمات كى تاويل كرنے كى خاطر متشابہات سے تمسك كرتے ہيں _فاما الذين فى قلوبهم زيغ فيتبعون ما تشابه منه ابتغاء الفتنة و ابتغاء تاويله يہ اس صورت ميں ہے كہ''تاويلہ''كى ضمير''ام الكتاب''كى طرف لوٹے كہ جس سے مراد محكم آيات ہيں _

١٧_ قلب و فكر كا سالم و معتدل ہونا قرآن كريم كے صحيح سمجھنے كا پيش خيمہ ہے_فاما الذين فى قلوبهم زيغ و ابتغاء تاويله دل كا انحراف قرآن كى ناصحيح تاويل كا موجب ہے لہذا دل كا سالم ہونا قرآنى آيات كے صحيح سمجھنے كا موجب ہوگا_

١٨_ قرآنى آيات تاويل ركھتى ہيں _و ما يعلم تاويله الا الله اس نكتے ميں ''تاويلہ''كى ضمير قرآن كى طرف لوٹائي گئي ہے_

۳۸۱

١٩_ منحرف و كج فكر لوگ قرآن كريم كى تاويلات كو سمجھنے كى صلاحيت نہيں ركھتے_فاما الذين فى قلوبهم زيغ فيتبعون ما تشابه منه ابتغاء الفتنة و ابتغاء تاويله و ما يعلم تاويله الا الله مذكورہ بالا معنى ميں ''تاويلہ''كى ضمير قرآن كريم كى طرف لوٹائي گئي ہے_

٢٠_ قرآن مجيدكے محكم اور متشابہ كى پہچان كے بغير اس سے صحيح استفادہ اور اسے سمجھنا ناممكن ہے_

هن ام الكتاب فاما الذين فى قلوبهم زيغ متشابہ آيات كا سمجھنا انہيں محكم آيتوں كى طرف لوٹانے پر موقوف ہے كيونكہ محكم آيات ''ام'' اور ''مرجع'' ہيں لہذا قرآن كو سمجھنے كيلئے پہلے محكم اور متشابہ آيات كى تشخيص ضرورى ہے_

٢١_ قرآن كريم كى تاويل خداوند متعال اورراسخون فى العلم(باريك بين اور گہرا علم ركھنے والے علماء) كے ساتھ مختص ہے_و ما يعلم تاويله الا الله و الراسخون فى العلم

يہ اس صورت ميں ہے كہ''الراسخون''، عطف ہو''الله ''پر_ اس مذكورہ بالامطلب كى تائيد امام محمد باقر(ع) كى اس حديث سے ہوتى ہے كہ جس ميں آپ (ص) آيت''و ما يعلم تاويلہ ...''كى تفسير ميں فرماتے ہيں يعنى تاويل القرآن كلہ الا الله و الراسخون فى العلم پورے قرآن كى تاويل فقط الله تعالى اور علم ميں راسخ لوگ جانتے ہيں _(١)

٢٢_ قرآن كريم ايسى تاويلوں (معارف) پر مشتمل ہے جو كسى كيلئے منكشف نہيں ہيں اور ان كا علم صرف خدا تعالى كى ذات كو ہے_و ما يعلم تاويله الا الله

٢٣_ علم ميں راسخ ہونا پورے قرآن مجيدپر كامل ايمان كا پيش خيمہ ہے_و الراسخون فى العلم يقولون امنا به كل من عند ربنا

٢٤_ علم ميں راسخ لوگ (گہرا علم ركھنے والے علماء)محكم اور متشابہ آيتوں كو خدا تعالى كى طرف سے سمجھتے ہوئے ان پر ايمان ركھتے ہيں _

____________________

١) تفسير عياشى ج١،ص١٦٤،ح٦_ تفسير برہان ، ج١ص٢٧١،ح١٣_

۳۸۲

و الراسخون فى العلم يقولون امنا به كل من عند ربنا

٢٥_ علم ميں رسوخ (پختگي) كى قدر و قيمت اور اہميت_و الراسخون فى العلم يقولون امنا به كل من عند ربنا

٢٦_ جو كچھ خدا وند متعال كى طرف سے ہے اس پر ايمان ضرورى ہے_يقولون امنا به كل من عند ربنا

٢٧_ علم ميں راسخ لوگ بہت بلند مقام و مرتبہ ركھتے ہيں _و الراسخون فى العلم يقولون امنا به كل من عند ربنا

٢٨_ قرآن مجيد كى متشابہ اور محكم آيات پر ايمان كا اظہار كرنا راسخون فى العلم كا شيوہ ہے_

و الراسخون فى العلم يقولون امنا به كل من عند ربنا ''يقولون ...'' بتلاتا ہے كہ راسخون فى العلم اپنے ايمان كا اظہار كرتے ہيں _

٢٩_ انسان كى تربيت ميں محكم و متشابہ آيات ميں سے ہر ايك كارآمد ہے_كل من عند ربنا

محكم اور متشابہ آيات ميں سے ہر ايك نے خدا تعالى كے مقام ربوبيت (من عند ربنا) سے نشا ت پائي ہے پس ہر دو قسم كى آيات تربيت كيلئے ہيں _

٣٠_ كج فكرى اور دل كا باطل كى طرف ميلان علم ميں رسوخ (پختگي) سے مانع ہے_ *فاما الذين فى قلوبهم زيغ و الراسخون فى العلم يہ نكتہ ان دو گروہوں (كج فكروں اور راسخون فى العلم) كے درميان مقابلے سے سمجھا گيا ہے_

٣١_ قرآن كريم ميں ايسے معارف موجود ہيں جن كا سمجھنا صرف ايك مخصوص طبقے كيلئے ميسر ہے_

و ما يعلم تاويله الا الله و الراسخون فى العلم

٣٢_ علم ميں رسوخ خداوند متعال اور اس كى آيات كے سامنے سرتسليم خم كرنے كا پيش خيمہ ہے_

و الراسخون فى العلم يقولون امنا به جملہ''آمنا ...'' اور آيت كا انداز ان كے سر

۳۸۳

تسليم خم كرنے پر دلالت كرتا ہے_

٣٣_ صاحبان عقل و خرد كے علاوہ كسى ميں محكم و متشابہ آيات كى خصوصيات كے ادراك كى قدرت و صلاحيت نہيں پائي جاتي_و ما يذكر الا اولوا الالباب ظاہر يہ ہے كہ''وما يذكر'' كا متعلق وہى مطالب ہيں جو اس آيت ميں بيان ہوئے ہيں

٣٤_ قرآن كريم كے حقائق اور اس كى خصوصيات كے ادراك كيلئے عقلمندى شرط ہے_و ما يذكر الا اولوا الالباب

٣٥_ راسخون فى العلم ، خرد مند وعقلمند ہيں _و الراسخون فى العلم و ما يذكر الا اولوا الالباب

اگر حق كے سامنے سر جھكانا راسخين كا خاصہ ہے اور حق كے سامنے سر جھكانے كے لازمى ہونے كا ادراك صرف عقلمندوں كو ہوسكتاہے تو اس كا لازمى نتيجہ يہ نكلے گا كہ يہ دو عنوان ايك ہى گروہ ميں منحصر ہيں يعنى راسخين ہى عقلمند لوگ ہيں _

٣٦_ منسوخ آيتيں متشابہ كا مصداق ہيں اور انكى ناسخ محكم آيتيں ہيں _منه آيات محكمات و اخر متشابهات

امام محمد باقر(ع) فرماتے ہيں :فالمنسوخات من المتشابهات والمحكمات من الناسخات منسوخ آيات متشابہات ميں سے ہيں اور ناسخ محكمات ميں سے ہيں (١)

٣٧_ ائمہ معصومين(ع) راسخين فى العلم كا واضح ترين مصداق ہيں اور قرآن كريم كى تاويل كے عالم ہيں _

و ما يعلم تاويله الا الله و الراسخون فى العلم امام صادق(ع) نے فرمايا:نحن الراسخون فى العلم و نحن نعلم تاويله (٢) ہم ہى علم ميں راسخ اور تاويل كے عالم ہيں

٣٨_ كج فكر لوگوں كا متشابہ آيتوں كے ساتھ تمسك كرنے سے مقصد كفر كو وسعت دينا ہے_فاما الذين فى قلوبهم زيغ فيتبعون ما تشابه منه ابتغاء الفتنة امام صادق(ع) فرماتے ہيں يہاں فتنہ سے مراد كفر ہے_ المراد بالفتنة ہا ہنا الكفر (٣)

____________________

١) كافى ج ٢ ص ٢٨، ح ١_ نور الثقلين/ ج ١، ص ٣١٣، ح١٩_

٢) كافى ج١ ص ٢١٣ ح ١ نورالثقلين ج ١ ص ٣١٦ ح ٣٤_

٣) مجمع البيان ج ٢ ص ٧٠٠ نورالثقلين ج ١ ص ٣١٣ ح ١٧_

۳۸۴

٣٩_ پيغمبر اكرم(ص) راسخون فى العلم ميں سب سے افضل ہيں _و الراسخون فى العلم

امام محمد باقر(ع) اس آيت كے بارے ميں فرماتے ہيں :''رسول الله (ص) افضل الراسخين'' پيغمبر (ص) راسخين فى العلم ميں سے سب سے افضل ہيں (١)

٤٠_ محكم آيتوں پر ايمان كے ساتھ ساتھ عمل ضرورى ہے جبكہ متشابہ آيتوں پر صرف ايمان ہونا چاہئے اور انہيں عمل كيلئے معيار نہ بنايا جائے_منه آيات محكمات و اخر متشابهات امام صادق(ع) فرماتے ہيں :ان القرآن فيه محكم و متشابه فاما المحكم فنؤمن به و نعمل به و ندين و اما المتشابه فنؤمن به ولا نعمل به و هو قول الله تبارك و تعالى '' فاما الذين فى قلوبهم ...'' قرآن ميں محكم بھى ہے اور متشابہ بھي_ محكم پر تو ہم ايمان بھى ركھتے ہيں اور اس پر عمل بھى كرتے ہيں ليكن متشابہ پر ہم ايمان ركھتے ہيں عمل نہيں كرتے يہى مراد ہے خدا كے اس فرمان سے''فاما الذين فى قلوبهم '' (٢)

٤١_ قرآن كريم كے باطن كا علم قرآن مجيدكى تاويل كا علم ہے_و ما يعلم تاويله الا الله جب امام محمد باقر(ع) سے اس حديث''ما من القرآن آية الا ولھا ظھر و بطن'' قرآن كى ہر آيت كا ايك ظاہر ہے اور ايك باطن'' كے معنى كے بارے ميں سوال كيا گيا تو آپ(ع) نے فرمايا :''ظهره تنزيله و بطنه تاويله ...''اس كا ظاہر تنزيل اور باطن تاويل ہے_(٣)

٤٢_ جن آيات سے، انبياء (ع) سے گناہ صادر ہونے كا وہم و گمان ہوتاہے وہ متشابہات ميں سے ہيں اور ان كى تاويل صرف خدا تعالى اور راسخون فى العلم جانتے ہيں _و اخر متشابهات و ما يعلم تاويله

امام رضا (ع) فرماتے ہيں :اتق الله و لاتنسب الى انبيائ(ع) الله الفواحش و تتأوّل كتاب الله برأيك، فان الله

____________________

١) بصائر الدرجات صفار ص ٢٠٣ ح ٤ ب ١٠ تفسير عياشى ج ١ ص ١٦٤ ح ٦_

٢) بصائر الدرجات صفار ص ٢٠٣ ح ٣ ب ١٠ تفسير عياشى ج ١ ص ١٦٢ ح ٤_

٣) بصائر الدرجات صفار ص ١٩٦ ح ٧ ب ٧ بحارالارنوار ج٩٢ ص ٩٧ ح ٦٤_

۳۸۵

عزوجل قد قال:''وما يعلم تاويله الا الله و الراسخون فى العلم ''(١) خدا سے ڈرو اور انبياء (ع) كى طرف گناہوں كى نسبت نہ دو اور اپنى رائے كے مطابق قرآن كى تاويل نہ كرو كيونكہ خدا تعالى فرماتاہے اسكى تاويل كا علم صرف خدا اور راسخين فى العلم كو ہے_

٤٣_قرآ ن كريم كے متشابہات كى اگر ايسے لوگ تاويل كريں جو علم ميں راسخ نہيں ہيں تو يہ تاويل بالرائے ہے_

و ما يعلم تاويله الا الله و الراسخون فى العلم امام رضا(ع) فرماتے ہيں :لاتتاول كتاب الله برايك فان الله عزوجل قد قال ''ومايعلم تاويله الاالله والراسخون في العلم اپنى رائے كے مطابق قرآن كى تاويل مت كرو كيونكہ خدا تعالى فرماتاہے '' اس كى تاويل كا علم صرف خدا اور راسخين فى العلم كو ہے''(٢)

٤٤_ قرآن كريم كى متشابہ آيتوں ميں بحث و مجادلہ سے پرہيز كرنا ضرورى ہے اور ايسے لوگوں سے دور رہنا چاہئے جو متشابہ آيتوں ميں مجادلہ كرتے ہيں _هو الذى انزل عليك فاما الذين فى قلوبهم زيغ فيتبعون ما تشابه منه

آيت''هو الذى انزل عليك ''كے بارے ميں پيغمبر اسلام(ص) فرماتے ہيں : ''اذا رأيتم الذين يتبعون ما تشابه منه و الذين يجادلون فيه فهم الذين عنى الله فلا تجالسوهم'' جب ايسے لوگوں كو ديكھو جو

____________________

١،٢) عيون اخبار الرضا (ع) ج١ ص ١٩٢ ح ١ ب ١٤ بحار الانوار ج١١ ص ٧٢ ح ١_

۳۸۶

متشابہات كے پيچھے ہيں اور ان ميں مجادلہ كرتے ہيں تو انكى ہمنشينى چھوڑدو (١)

٤٥_ اسلامى حكمران كے خلاف خروج كرنے والے ايسے كج فكر ہيں جو آيات متشابہ كى پيروى كرتے ہيں _

فاما الذين فى قلوبهم زيغ آنحضرت(ص) نے مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا'' ھم الخوارج'' (٢)

٤٦_ اپنى قسم پورى كرنے والے، بات ميں سچے، ثبات قلب كے مالك،شكم اور شہوت كے معاملے ميں عفيف و پاكدامن لوگ راسخون فى العلم ميں سے ہيں _و الراسخون فى العلم رسول گرامى اسلام (ص) سے جب راسخون فى العلم كے بارے ميں سوال كيا گيا تو آنحضرت(ص) نے فرمايا; من برت يمينہ و صدق لسانہ و استقام قلبہ و من عفّ بطنہ و فرجہ فذلك من الراسخين فى العلم جسكى قسم سچى ہو اور زبان سچ بولے دل ثابت قدم ہو اپنے شكم و شرم گاہ كے سلسلہ ميں پاكدامن ہو وہ راسخون فى العلم ميں سے ہے (٣)

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) - كا مقام و مرتبہ٣٩

ائمہ(ع) : ان كے فضائل ٣٧

احكام: ١٥

انبياء (ع) : انكى عصمت ٤٣

ايمان: ايمان كا پيش خيمہ٢٣; ايمان كا متعلق ٢٣، ٢٨، ٤٠

تربيت: تربيت ميں مؤثر عوامل ٢٩

ترقى و رشد : ترقى كے موانع ٠ ٣

____________________

١،٢ ) الدرالمنثور ج ٢ ص ١٤٨_

٣) الدرالمنثور ج ٢ ص ١٥١_

۳۸۷

خدا تعالى: خدا تعالى كا علم ٢٢

دين: دين سے سوء استفادہ ٩، ١١، ٣٨ راسخين فى العلم: ٢١، ٢٤، ٢٧، ٢٨، ٣٥، ٣٧،٣٩، ٤٢، ٤٦

روايت: ٣٦، ٣٧، ٣٨، ٣٩، ٤٠،٤١، ٤٢،٤٣، ٤٤، ٤٥،٤٦

سچائي: ٤٦ سرتسليم خم كرنا: سرتسليم خم كرنے كا پيش خيمہ ٣٢

صاحبان عقل:٣٣، ٣٥

عفت : عفت كے عوامل ٤٦

علم : علم كى قدر و قيمت ٢٥ ، علم كے موانع ٣٠ علم ميں رسوخ: ٢٣، ٢٥، ٣٠، ٣٢

غوروفكر: غور و فكر كى قدروقيمت: ٣٣، ٣٤

فساد: فساد كا پيش خيمہ : ١١، ١٢، ١٣

قرآن كريم: ٥، ٦ قرآن اورپيغمبر اسلام(ص) ١، ٢;قرآن كريم سے سوء استفادہ ١٣; قرآن كريم كا لكھنا ٤; قرآن كريم كا نزول ١، ٢ قرآن كريم كو سمجھنا ١٧ ، ٢٠، ٣٣ ;قرآن كريم كى آيات ١٠; قرآن كى تاريخ ٤; قرآن كريم كى تاويل ١٥، ١٦، ١٨، ١٩، ٢١، ٢٢،٣١، ٣٧،٤١، ٤٢، ٤٣، قرآن كريم كى تفسير ٧، ٨، ١٥، ٢٠، ٣١،٣٣، ٣٤ ، ٤١; قرآن كريم كى تفسير بالرائے ٤٣; قرآن كريم كے اسماء ٢، ٣; قرآن كريم كے متشابہات ٥، ٦، ٧، ٨، ١٠، ١٦، ٢٠، ٢٤،٢٨، ٢٩، ٣٣، ٣٦، ٣٨، ٤٠، ٤٢، ٤٣ ، ٤٤، ٤٥

۳۸۸

قسم: اس كو پورا كرنا ٤٦

قلب: قلب اور فساد ١٢; قلب سليم ١٤، ١٧ ;قلب كا اعتدال ١٧

كفر: كفر كے عوامل٣٨

گمراہ لوگ: ١٦، ١٩، ٤٥ انكے اہداف ٣٨

گمراہي: گمراہى كے اثرات ١١، ١٢، ١٦، ١٩

مجادلہ: ممنوع مجادلہ ، ٤٤

معاشرہ: معاشرے كى ترقى كے عوامل ١٤

ميلان: باطل كى طرف ميلان٣٠

ناسخ و منسوخ: ٣٦

رَبَّنَا لاَ تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِن لَدُنْكَ رَحْمَةً إِنّكَ أَنتَ الْوَهَّابُ (٨)

ان كا كہنا ہے كہ پروردگا رجب تو نے ہميں ہدايت دے دى ہے تو اب ہمارے دلوں ميں كجى نہ پيدا ہونے پائے اور ہميں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما كہ تو بہترين عطا كرنے والا ہے _

١_ علم ميں راسخين ،خداوند متعال سے فكرى انحراف سے بچنے اور راہ ہدايت سے نہ ہٹنے كى دعا كرتے ہيں _

والراسخون فى العلم يقولون ربّنا لاتزغ قلوبنا بعد اذهديتنا

٢_ علم ميں پختہ علماء خداوند متعال سے اس كى خاص رحمت كے طلبگار ہيں _والراسخون فى العلم يقولون ربّنا وهب لنا من لدنك رحمة

۳۸۹

٣_ ہدايت كے بعد انحراف و گمراہى كا خطرہ سب كيلئے ہے (حتى كہ راسخين فى العلم كيلئے بھي) _

والراسخون فى العلم ربّنا لاتزغ قلوبنا بعد اذهديتنا

٤_ راہ ہدايت پر استوار و ثابت قدم رہنے كيلئے انسان كو خدا تعالى كى مدد كى ضرورت ہے_ربّنا لاتزغ قلوبنا بعد اذهديتنا

٥_ پورے قرآن مجيد(محكمات اور متشابہات) پر ايمان، خدا تعالى كى ہدايت كا نتيجہ ہے_والراسخون فى العلم يقولون امنّا به كل من عند ربنا ربّنا لاتزغ قلوبنا بعد اذهديتنا '' آمنا بہ كل من عند ربنا''كے بعد جملہ ''ھديتنا'' ان كے پورے قرآن پر ايمان كى تفسير ہوسكتا ہے_

٦_ علم ميں راسخ ہونا خداوند متعال كى ہدايت تك پہنچنے كا پيش خيمہ_والراسخون فى العلم يقولون ربّنا لاتزغ قلوبنا بعد اذهديتنا

٧_ راسخون فى العلم علماء كا ہميشہ راہ ہدايت سے منحرف ہونے كے خطرے كے بارے ميں فكرمند رہنا_

والراسخون فى العلم يقولون ...ربّنا لا تزغ قلوبنا بعد اذهديتنا

٨_ راسخون فى العلم علمائ; خداوند عالم كى ربوبيت اور اس كى طرف سے فيض ہدايت و رحمت كا يقين ركھتے ہيں _

والراسخون فى العلم يقولون ربّنا لاتزغ قلوبنا من لدنك رحمة

٩_ پختہ علم والے، گمراہى ميں مبتلا ہونے سے خائف اور خدا تعالى كى رحمت اور اس كى طرف سے ہدايت كى حفاظت كے اميدوار ہيں _والراسخون فى العلم يقولون ربّنا لاتزغ قلوبنا بعد اذهديتنا و هب لنا من لدنك رحمة

١٠_''قلب''قرآن حكيم كى اصطلاح ميں ہدايت اور گمراہى كا مقام ہے_فامّا الذين فى قلوبهم زيغ رّبنا لاتزغ قلوبنا بعد اذهديتنا

١١_ خداوند متعال كى ربوبيت كا تقاضا ہے كہ وہ بندوں پر رحمت كرے، انہيں ہدايت كرے اور گمراہى سے بچائے_

ربّنا لاتزغ قلوبنا بعد اذهديتنا

۳۹۰

١٢_ انسان كى ہدايت و گمراہى خدا تعالى كى مشيت سے وابستہ ہے_ربّنا لاتزغ قلوبنا بعد اذهديتنا مذكورہ بالا آيت ميں انسان كى ہدايت اور دل كى گمراہى كو خداوند عالم كى طرف نسبت دى گئي ہے پس اس سے معلوم ہوتا ہے كہ دل كا انحراف اور انسان كى ہدايت خدا تعالى كى مشيت سے ہے_

١٣_ ہدايت كا دائمى رہنا دعا اور خداوند عالم سے مدد طلب كرنے كے ذريعے ہوسكتا ہے_ربّنا لاتزغ قلوبنا بعد اذهديتنا

١٤_ خدا تعالى كى ہدايت جيسى نعمت كے حصول كى حالت ميں اس پر باقى رہنے كى دعا كرنا راسخين فى العلم كا شيوہ و طريقہ ہے_والراسخون فى العلم ربّنا لاتزغ قلوبنا بعد اذهديتنا

١٥_ ہدايت كا دائمى رہنا خداوند متعال كى خاص رحمت ہے_ *ربّنا لاتزغ قلوبنا بعد اذهديتنا وهب لنا من لدنك رحمة يہ اس صورت ميں ہے كہ جملہ''وھب لنا ...''جملہ''لاتزغ قلوبنا بعد اذ هديتنا ''كى تفسير ہو_

١٦_ صرف خداوندعالم وھّاب (بغير معاوضہ كے دينے والا) ہے_ انك انت الوھاب

حصر، ضمير فصل (انت) سے سمجھا گيا ہے اور''ھبة''كے معنى بغير معاوضے كے دينا ہے_ (مفردات راغب)_

١٧_ خداوند عالم كے علاوہ ہر كسى كا عطا كرنا كسى توقع اور معاوضے كى خاطر ہے_انك انت الوهاب

مذكورہ بالا نكتہ حصر كے مفہوم سے سمجھا گيا ہے_

١٨_ پختہ علم والے علماء خداوند عالم اس كى رحمت كے خواست گار ہيں جو كہ ہدايت اور اس كى بقا سے بالاتر ہے_

ربنا لا تزغ قلوبنا وهب لنا من لدنك رحمة يہ اس صورت ميں ہے كہ جملہ''وھب لنا''سابقہ جملہ كى تفسير نہ ہو اور چونكہ ہدايت كى نعمت كے بعد اس كى درخواست كى گئي ہے اس سے اس كى برترى اورفضليت كا پتہ چلتا ہے_

اسماء و صفات: وہاب١٦، ١٧

اميدوار ہونا: ٩

انسان: انسان كى معنوى ضروريات٤

۳۹۱

ايمان: ايمان كا متعلق ٥

تربيت: تربيت كا نظام٩

خدا تعالى: خدا تعالى سے مدد مانگنا ١٣; خدا تعالى كى امداد ٤; خدا تعالى كى ربوبيت ٨، ١١; خدا تعالى كى رحمت ٢، ٨، ٩،١١، ١٥، ١٨، خدا تعالى كى مشيت ١٢; خدا تعالى كى ہدايت ٣، ٥، ٦، ٧، ٨، ١٥ خوف:٧، ٩

دعا: دعا كے آداب ١٤;دعا كے اثرات و نتائج ١٣

دل: ١٠ علم ميں راسخين: ٣، ٧، ٨، ٩، ١٤ ان كى دعا ١، ٢، ١٨ علم ميں رسوخ : ٦

قرآن كريم : ٥ قرآن كريم كے متشابہات ٥

گمراہي: ١٠ گمراہى كا خطرہ ٣; گمراہى كے عوامل ١٢

ہدايت: ہدايت كا پيش خيمہ ١، ٦;ہدايت كى اہميت ٤; ہدايت كے عوامل ١١، ١٢، ١٣

ربّنا إِنَّكَ جَامِعُ النَّاسِ لِيَوْمٍ لاَّ رَيْبَ فِيهِ إِنَّ اللّهَ لاَ يُخْلِفُ الْمِيعَادَ (٩)

خدايا تو تمام انسانوں كو اس دن جمع كرنے والا ہے جس ميں كوئي شك نہيں ہے _ اورالله كا وعدہ غلط نہيں ہوتا _

١_راسخ علم والوں كا يقين كہ قيامت خداوند عالم كے وعدہ كى بنياد پر واقع ہوگي_

والراسخون فى العلم ربنا انك جامع الناس ليوم لاريب فيه ان الله لايخلف الميعاد

٢_ خدا كى رحمت اور ہدايت سے محروميت آخرت كى

۳۹۲

مشكلات ميں پھنسنے كا موجب ہے_ربّنا لاتزغ قلوبنا بعد اذهديتنا وهب رحمة ربّنا انك جامع الناس جملہ''ربنا انك جامع الناس''جو كہ قيامت كا اقرار ہے اس درخواست كى علت كے طور پرہے جو ما قبل كى آيت ميں ہے _

٣_ قيامت كا اعتقاد انسان ميں خدا تعالى كى رحمت و ہدايت كى احتياج كا احساس پيدا كرتا ہے_ربّنا لاتزغ قلوبنا ...ربّنا انك جامع الناس يہ اس صورت ميں ہے كہ''ربنا انك جامع الناس''خدا تعالى كى ہدايت كے دوام اور رحمت كے طلب كى علت ہو_

٤_ خداوند عالم تمام لوگوں كو قيامت كے دن جمع كرے گا_ربّنا انّك جامع الناس ليوم لاريب فيه

يہ اس صورت ميں ہے كہ''ليوم''،''فى يوم''كے معنى ميں ہو_

٥_ انسانوں كو دنيا ميں پيدا كرنے كا مقصد انہيں قيامت ميں حاضر كرنا اور اعمال كى جزا دينا ہے_ *

ربّنا انّك جامع الناس ليوم لاريب فيه يہ اس صورت ميں ہے كہ''ليوم''كى لام غايت كيلئے ہو نہ ''في''كے معنى ميں _

٦_ قيامت ناقابل ترديد دن ہے _ربّنا انّك جامع الناس ليوم لاريب فيه

٧_ قيامت سب كے منزل يقين پر پہنچنے اور شك و ترديد كے اٹھ جانے كا دن_

ليوم لاريب فيه جملہ''لاريب فيہ'' كا يہ مطلب ہوسكتا ہے كہ اس دن كسى قسم كا شك نہيں پايا جائے گا اور وہ يقين كا دن ہے نہ كہ مراد يہ ہے كہ اس دن كے واقع ہونے كے بارے ميں كوئي شك و شبہہ نہيں جيساكہ اس سے پہلے والے نكتے ميں بيان ہوچكا ہے_

٨_ قيامت يوم الجمع ہے_انك جامع الناس ليوم يہ اس صورت ميں ہے كہ ''جامع الناس ليوم''سے مراد '' فى يوم'' ہو_

٩_ قيامت كا واقع ہونا خداوند عالم كى ربوبيت كا جلوہ ہے_ربّنا انّك جامع الناس ليوم لاريب فيه

١٠_خدا تعالى وعدے كى خلاف ورزى نہيں كرتا_ان الله لايخلف الميعاد

۳۹۳

آخرت: آخرت پر ايمان كے اثرات ٣

انسان: انسان كى معنوى ضروريات ٣

ايمان: ايمان كا متعلق ١، ٣

ترغيب: ترغيب دلانے كے عوامل ٣

خدا تعالى: خدا تعالى كى ربوبيت ٩;خدا تعالى كى رحمت ٢، ٣; خدا تعالى كى ہدايت ٢، ٣ خدا تعالى كے وعدے ١، ١٠

دنيا: دنيا كا رابطہ آخرت كے ساتھ ٥

عذاب: عذاب كے اسباب ٢

علم ميں راسخين: ١

عمل: عمل كى سزا ٥

قيامت: ١، ٣ قيامت كا برپا ہونا ٩; قيامت كا يقينى ہونا ٦; قيامت كى خصوصيت ٧ ; قيامت كے نام ٤; قيامت ميں حقيقتوں كا ظاہر ہونا ٧; قيامت ميں جمع ہونا ٤

يوم الجمع: ٤، ٨

إِنَّ اَلَّذِينَ كَفَرُواْ لَن تُغْنِيَ عَنْهُمْ أَمْوَالُهُمْ وَلاَ أَوْلاَدُهُم مِّنَ اللّهِ شَيْئًا وَأُولَئِكَ هُمْ وَقُودُ النَّارِ (١٠)

جو لوگ كافر ہو گئے ہيں ان كے اموال و اولاد كچھ بھى كام آنے والے نہيں ہيں اور وہ جہنّم كا ايندھن بننے والے ہيں _

١_ كفارخداوند متعال كى رحمت پر بھروسہ كرنے كے بجائے اپنے مال اور اولاد پر بھروسہ كرتے ہيں _

ربّنا هب لنا من لدنك رحمة انّ الذين كفروا لن تغنى عنهم اموالهم و لااولادهم

۳۹۴

٢_ كفار بے نيازى كو مال اور اولاد ميں تلاش كرتے ہيں جبكہ اسے كبھى نہيں پاسكيں گے_

انّ الذين كفروا لن تغنى عنهم اموالهم ولااولادهم من الله شيئا

٣_ خداوند متعال كے غير پر بھروسہ كبھى بھى انسان كى معنوى و حقيقى ضروريات كو پورا نہيں كرسكتا_

لن تغنى عنهم اموالهم ولااولادهم من الله شيئا

٤_ مال اور اولاد خداوند عالم كى طرف تمايل سے روكنے والے بت ہيں _

لن تغنى عنهم اموالهم ولااولادهم من الله شيئا

٥_ مال اور اولاد انسان كو ہرگز خداوند متعال سے بے نياز نہيں كرسكتے_

لن تغنى عنهم اموالهم ولااولادهم من الله شيئا

٦_كفار ايسے معنوى خلا كا شكار ہيں جو كبھى بھى پر نہيں ہوسكتا_لن تغنى عنهم اموالهم ولااولادهم من الله شيئا

آيت ان لوگوں كے خيالات كو رد كر رہى ہے جو مال اور اولاد كو خدا اور روحانيت و معنويت سے بے نيازى كا سبب سمجھتے ہيں _

٧_ انسان ہر حالت ميں خدا تعالى كا محتاج ہے_لن تغنى عنهم اموالهم ولااولادهم من الله

٨_ صرف كافر جہنم كا ايندھن ہيں _اولئك هم وقود النار حصر ضمير فصل''ھم''سے سمجھا گياہے اور ''وقود ''اس چيز كو كہتے ہيں جس كے ذريعے آگ شعلہ ور ہوتى ہے_

٩_ خدا تعالى كا كافروں كو ان كے برُے انجام كے بارے ميں انتباہ_انّ الذين كفروا و اولئك هم وقود النار

١٠_ جہنم كى آگ كافروں كے اندر سے شعلہ ور ہے_اولئك هم وقودالنار وقود كے لغوى معني''ھو الحطب المجعول للوقود''(جلانے كيلئے تيار كيا جانے والا ايندھن )كے پيش نظر مذكورہ بالا استفادہ كيا گيا ہے_

١١_ كافروں كو ان كا مال اور اولاد ہرگز خدا تعالى كے عذاب اور جہنم كى آگ سے نہيں بچا سكيں گے_

۳۹۵

لن تغنى عنهم اموالهم ولااولادهم من الله شيئا

''اولئك ھم وقود النار''كے قرينہ كے پيش نظر''من الله ''كے معنى خدا تعالى كے عذاب سے بچانے كے ہيں نہ خود خداوند متعال سے_

انسان: انسان كى معنوى ضروريات ٣، ٤، ٥، ٦، ٧

اولاد: اولاد پر انحصار ١، ٢; اولاد كى قدروقيمت ٥; اولاد كى محبت ٤

ايمان: ايمان كے موانع ٤

جہنم: جہنم كا ايندھن ٩;جہنم كى آگ ١٠

خدا تعالى: خدا كى رحمت ١; خدا كى دھمكياں ٥

دنيا پرستي: دنيا پرستى كے اثرات ٤

شرك: شرك افعالى ٣

عذاب: اہل عذاب٩، ١٠، ١١

كفار: ٨، ٩، ١٠ كفار كا انجام ٩;كفار كا مال ١١;كفار كى اولاد ١١;كفار كى دنيا پرستى ١، ٢; كفار كے عقائد ٢

كفر: كفر كى سزا ٩، ١٠;كفر كے اثرات ١٠

مال: مال پر انحصار١، ٢; مال سے محبت ٤; مال كى قدروقيمت ٥

نفسياتى اضطراب: ٦

ہدايت: ہدايت كے موانع ٤

۳۹۶

كَدَأْبِ آلِ فِرْعَوْنَ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا فَأَخَذَهُمُ اللّهُ بِذُنُوبِهِمْ وَاللّهُ شَدِيدُ الْعِقَابِ (١١)

جو حالت فرعون والوں كى اور ان سے پہلے والوں كى ہوئي كہ انھوں نے ہمارى آيات كى تكذيب كى تو الله نے ان كے گناہوں كے سبب ان كى گرفت كرلى اور الله سخت عذاب دينے والا ہے _

١_ مال اور اولاد پر بھروسہ كرنا اور خدا سے بے نيازى و استغنا كا احساس كرنا فرعونيوں اور ان كے اسلاف كا شيوہ ہے_لن تغنى عنهم كدأب آل فرعون والذين من قبلهم

٢_ فرعون كے پيروكار، ان كفار كا واضح نمونہ ہيں جنہيں ان كے مادى اور انسانى وسائل عذاب سے چھٹكارا نہ دلاسكے اور خدا تعالى سے انہيں بے نياز نہ كرسكے_انّ الذين كفروا كدأب آل فرعون

٣_ فرعون كے پيروكار اور ان كے پيش روجنہوں نے آيات خدا كو جھٹلايا تھا، جہنم كا ايندھن ہيں _

اولئك هم وقود النار_ كدأب آل فرعون والذين من قبلهم كذبوا بآياتنا ''كداب آل''يہ يا بعثت پيغمبر(ص) كے زمانے كے كافروں كو فرعونيوں اور ان سے پہلے والوں كے ساتھ تشبيہہ دينے كيلئے ہے يا ان كفار كے لئے نمونہ و مثال ہے جو اپنے آپ كو خدا تعالى سے بے نياز سمجھتے تھے اور جہنم كا ايندھن بن گئے_

٤_ فرعون كے پيروكار اور ان كے پيشرو خدا تعالى كى آيات كو جھٹلانے والے ہيں _كدأب آل فرعون والذين من قبلهم كذبوا بآياتنا

٥_كفار اور الہى آيات كو جھٹلانے والوں كو سزا دينا خدا تعالى كى سنتوں ميں سے ہيں _

كدأب آل فرعون والذين من قبلهم كذبوا

۳۹۷

بآياتنا فأخذهم الله بذنوبهم

خدا تعالى نے تمام كافروں كو ہر دور ميں عذاب كى دھمكى دى ہے_ اس سے كافروں كے بارے ميں خدا وند متعال كى اس سنت كا عمومى ہونا سمجھا جاسكتا ہے_

٦_ خدا تعالى كى آيات كو جھٹلانا بہت بڑا گناہ ہے_كذبوا بآياتنا فأخذهم الله بذنوبهم والله شديد العقاب

عذاب كى شدت سے گناہ كے بڑے ہونے كا پتہ چلتاہے_

٧_ خدا تعالى كے عذاب ميں مبتلا ہونا گناہوں كا نتيجہ ہے_فأخذهم الله بذنوبهم يہ اس صورت ميں ہے كہ''بذنوبہم'' ميں ''بائ'' سببيہ ہو_

٨_ فرعون كے پيروكار اور ان كے پيشرو جو خدا كى آيات كے جھٹلانے والے تھے خداوند متعال كے سخت عذاب ميں مبتلا ہوئے_كذبوا بآياتنا فأخذهم الله بذنوبهم والله شديد العقاب

٩_ فرعونيوں كى سرگذشت پورى تاريخ والوں كيلئے عبرت ہے_انّ الذين كفروا كدأب آل فرعون فأخذهم الله فرعونيوں كا ذكر بعنوان مثال دلالت كرتا ہے كہ وہ مستقبل ميں آنے والے انسانوں كيلئے نمونہ عبرت ہيں _

١٠_ الہى آيات كا مقابلہ اور ان كا جھٹلايا جانا پورى تاريخ ميں رہا ہے_كدأب آل فرعون والذين من قبلهم كذبوا بآياتنا

١١_ كفار كے عذاب كا سبب و وسيلہ خود ان كے اپنے گناہ ہيں _فأخذهم الله بذنوبهم يہ اس صورت ميں ہے كہ''بذنوبہم'' ميں ''بائ'' استعانت كيلئے ہو_

١٢_ فرعون اور اسكے پيرو كار آيات الہى كے جھٹلانے كے علاوہ دوسرے گناہوں كے بھى مرتكب ہوتے تھے_ *

كذبوا بآياتنا فأخذهم الله بذنوبهم ''ذنوب''كو اسم ظاہر اور جمع كى صورت ميں لانا مذكورہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے_ ورنہ فرمانا چاہئے تھا''فاخذهم الله بذنبهم ''يا ''فاخذهم الله به ''_

۳۹۸

١٣_ خداوند عالم كا ارادہ تاريخ كے تحرك پر حاكم ہے _انّ الذين كفروا فأخذهم الله بذنوبهم خدا تعالى كى حكمرانى كو ''فاخذہم الله ''اور تاريخكو''آل فرعون والذين من قبلہم'' سے لياگياہے جو كہ تاريخى تحرك كى نشاندہى كرتا ہے_

١٤_ تاريخ اپنے آپ كو دہراتى ہے_كدأب آل فرعون والذين من قبلهم

١٥_ خدا تعالى كى سزا بہت سخت اور طاقت فرسا ہے_والله شديد العقاب

آل فرعون: ٢، ٣، ٤، ٨، ١٢ ان كا انجام ٩; آل فرعون كى دنيا پرستى ١

آيات الہى : آيات الہى كو جھٹلانا ٣، ٤، ٥، ٦، ٨، ١٠، ١٢

انسان: انسان كى معنوى ضروريات ١، ٢

اولاد: اولادپر بھروسہ ١

تاريخ: تاريخ پر حاكم سنتيں ١٣; تاريخ سے عبرت ٩; تاريخ كا فلسفہ١٤; تاريخ كى حركت ١٤; تاريخ كے فائدے ،٩

جہنم: جہنم كا ايندھن ٣

جھٹلانے والے: جھٹلانے والوں كى سزا ٥، ٨

خدا تعالى: خدا تعالى كا ارادہ ١٣; خدا تعالى كا عذاب ٢، ٧، ٨، ١٥; خدا تعالى كى حكمرانى ١٣; خدا تعالى كى سنتيں ٥، ١٣

عذاب: اہل عذاب٣، ٨، ١١;عذاب كے اسباب ٣، ٥، ٧، ٨، ١١; عذاب كے مرتبے ١٥

كفار: كفار كا انجام ٩;كفار كى دنيا پرستى ٢;كفار كى سزا ٥

گناہ: گناہ كبيرہ ٦;گناہ كى سزا ٧، ١١;گناہ كے اثرات ١١

گناہگار: ١٢

مال: مال پر بھروسہ ١

۳۹۹

قُل لِّلَّذِينَ كَفَرُواْ سَتُغْلَبُونَ وَتُحْشَرُونَ إِلَى جَهَنَّمَ وَبِئْسَ الْمِهَادُ (١٢)

پيغمبر آپ ان كافروں سے كہہ ديں كہ عنقريب تم بھى مغلوب ہو جاؤ گے اور جہنّم كى طرف محشور ہو گے جو بدترين ٹھكانا ہے _

ا_ الہى سنتوں كا انكار كرنے والوں كو بالآخر شكست ہوگي_قل للذين كفروا ستغلبون و تحشرون إلى جهنم

٢_ ايمان كى كفر پر فتح و ظفرمندى خدا تعالى كے وعدوں ميں سے ہے_قل للذين كفروا ستغلبون و تحشرون إلى جهنم

٣_ پيغمبراسلام(ص) كو يہ اعلان كرنے كا حكم كہ بالآخر كافروں كو شكست ہوگى اور انہيں جہنم كى طرف بھيجا جائے گا_

قل للذين كفروا ستغلبون و تحشرون إلى جهنم

٤_ كفار، دنيا ميں مؤمنوں سے مغلوب ہيں اور آخرت ميں خدا كے قہر و غضب ميں گرفتار_ *

قل للذين كفروا ستغلبون و تحشرون إلى جهنم

٥_ دشمن كى حوصلہ شكنى كيلئے كافروں كى عنقريب شكست كا اعلان كرنا قرآن كريم كى روشوں ميں سے ہے_

قل للذين كفروا ستغلبون

٦_ جنگ بدر ميں مسلمانوں كى فتح و ظفرمندى كے بعد يہوديوں كو سخت شكست و ہزيمت كى دھمكي_

قل للذين كفروا ستغلبون اس آيت كے شان نزول ميں آيا ہے كہ جب جنگ بدر كے بعد پيغمبر اكرم(ص) بنى قينقاع كى طرف لوٹ رہے تھے تو يہ آيت نازل ہوئي_

٧_ قرآن كريم كا زمانہ پيغمبر(ص) كے يہوديوں كى

۴۰۰

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

هو الذى يسيركم فى البر و البحر حتى اذا كنتم فى الفلك و جرين بهم بريح طيبة

فعل ''يسير'' كو خدا تعالى كى طرف نسبت دينا باوجود اسكے كہ ہميں علم ہے بيابانوں كو طے كرنا اور درياؤں ميں سے گزر جانا بلا واسطہ طور پرسواريوں اور ہواؤں كے ذريعے انجام پاتا ہے_ مندرجہ بالا مطلب كو بيان كرتا ہے_

۴_ عصر بعثت ميں دريائي سفروں كيلئے بادبانى كشتيوں سے استفادہ ہونا _حتى اذا كنتم فى الفلك و جرين بهم بريح طيبة

۵_ بادبانى كشتيوں كے ذريعے دريائي سفر، موافق ہواؤں كا مرہون منت ہے_حتى اذا كنتم فى الفلك و جرين بهم بريح طيبة

۶_ فرح بخش اور موافق ہواؤں كا چلنا بادبانى كشتيوں كے ذريعے درياؤں كو طے كرنے والوں كى خوشى كا سامان فراہم كرتا ہے_حتى اذا كنتم فى الفلك و جرين بهم بريح طيبة و فرحوا به

۷_ عصر بعثت ميں دريائي سفروں كيلئے جن بادبانى كشتيوں سے استفادہ كيا جاتا تھا وہ طوفانوں اور دريائي لہروں كے مقابلے ميں آسيب پذير تھيں _حتى اذا كنتم فى الفلك جاء تها ريح عاصف و جاء هم الموج من كل مكان و ظنوا انهم احيط بهم

۸_ بادبانى كشتيوں كے ذريعے درياؤں كو طے كرنا ايسا سفرہے جو اميد و خوف كے ہمراہ ہے_

حتى اذا كنتم فى الفلك و فرحوا بها و ظنوا انهم احيط بهم

۹_ تيز ہواؤں كا چلنا دريا كے طوفانى ہونے اور لہروں كے اٹھنے كا سبب بنتا ہے _

جاء تها ريح عاصف و جائهم الموج من كل مكان

۱۰_ دريا كا طوفانى ہوجانا اور كشتى كے غرق ہونے كے خطرے كا احساس كرنا ان لمحات ميں سے ہے جن ميں انسان خدا تعالى اور اسكى بارگاہ ميں خالصانہ راز و نياز كرنے كى طرف توجہ كرتا ہے_

و جاء هم الموج من كل مكان وظنوا انهم احيط بهم دعوا الله مخلصين له الدين

۱۱_ انسان كے يہاں دنيا كا آجانا اسكے خدا سے غفلت اور دنيا كااس سے پيٹھ پھير جانا اسكے خدا كى طرف توجہ كا عامل ہے_

و جرين بهم بريح طيبة و فرحوا بها جائتها ريح عاصف و ظنوا انهم احيط بهم دعوا الله مخلصين له الدين

۴۴۱

۱۲_توحيد اور صرف خدا كى ربوبيت كا اعتقاد انسان كى فطرت اور سرشت ميں موجود ہے_

و جائهم الموج من كل مكان وظنوا انهم احيط بهم دعوا الله مخلصين له الدين

۱۳_ مجبور ہو جانے اور موت كے خطرے كے احساس كا وقت انسان كى توحيدى فطرت كے جلوہ گر ہونے اور اسكے شرك سے رخ موڑلينے كا وقت ہے_و جائهم الموج من كل مكان دعو ا الله مخلصين له الدين

۱۴_ مجبورى اور موت كے خطرے كے وقت لوگ بارگاہ خداوندى ميں دعا كرتے ہيں اور مسلسل قسميں كھا كھا كر كہتے ہيں كہ وہ اسكے شكر گزار بندے بنيں گے_وظنوا انهم احيط بهم دعوا الله مخلصين له الدين لئن انجيتنا من هذه لنكونن من الشاكرين

۱۵_نا شكرے لوگ موت ( غرق ہونے و غيرہ) كے خطرے كے احساس كے وقت خدا تعالى كے ساتھ محكم پيمان باندھتے ہيں كہ اگر اس گرداب سے نجات پاگئے تو ہرگز گناہ كے قريب نہيں جائيں گے اور شكر گزار بندوں كے حلقے ميں داخل ہوجائيں گے_و ظنوا انهم احيط بهم دعواالله لئن انجيتنا من هذه لنكونن من الشاكرين

۱۶_ مجبورى ، پريشانى اور موت كے خطرے كے وقت انسان كى غير خدا سے اميد منقطع ہوجاتى ہے_

و ظنوا انهم احيط بهم دعوا الله مخلصين له الدين لئن انجيتنا من هذه لنكونن من الشاكرين

۱۷_ مجبورى ، پريشانى اور موت كے خطرے كے احساس كے وقت انسان كو اپنى برائياں ياد آتى ہيں ،بارگاہ خدا ميں ندامت اور شرمسارى كا اظہار كرتاہے اور اپنى خطائوں اور ناشكرى سے توبہ كرتا ہے_

و ظنوا انهم احيط بهم دعوا الله لنكونن من الشاكرين

انسان:انسان اور مفيد چو پائے۱; انسان كا خدا كے ساتھ عہد ۱۵ ;ناشكر ے انسان خطرے كے وقت ۱۵

بيچارگى :اسكے اثرات ۱۳،۱۶،۱۷

توحيد :توحيد ربوبى كا فطرى ہونا ۱۲

خدا تعالى :افعال خدا كے مظاہر ۳; خداشناسى بے چارگى كے وقت ۱۴; خداشناسى سختى ميں ۱۰; خدا(كى ياد) غرق ہوتے وقت ۱۰;ربوبيت خدا كى نشانياں ۱،۲

۴۴۲

دريا :اسكى موجوں كے عوامل ۹; اسكے طوفان كے عوامل ۹

درياؤں كو طے كرنے والے:انكى خوشنودى كے عوامل ۶

دعا :دعا، بيچارگى كے وقت ۱۴; دعا، دريائي طوفان كے وقت ۱۰

دنيا :اسكے آنے كے اثرات ۱۱; اسكے پيٹھ پھيرنے كے اثرات ۱۱

سختى :اسكے اثرات ۱۳،۱۴،۱۶،۱۷

سفر :خوفناك سفر ۸

شكر :شكر گزار ہونے كا وعدہ ۱۴

غفلت :خدا تعالى سے غفلت كا پيش خيمہ ۱۱

فطرت :توحيدى فطرت كى علامتيں ۱۳

قدرتى عوامل :انكا كردار ۳

كشتي:اسكى حركت ۲; بادبانى كشتى كا آسيب پذير ہونا ۷; بادبانى كشتى كى حركت كا سرچشمہ ۵بادبانى كشتى كے ذريعے سفر ۸; صدر اسلام ميں بادبانى كشتى ۷

كشتى رانى :اسكى تاريخ ۴; يہ صدر اسلام ميں ۴

گناہ :اس سے پشيمانى كے عوامل ۱۷

معذرت كرنا :خدا تعالى سے معذرت كرنے كے عوامل ۱۷

موت :موت كے خطرے كا احساس ۱۳،۱۴،۱۵،۱۶،۱۷

نا اميدى :غير خدا تعالى سے نااميد ہونے كے عوامل ۱۶

ہوا :تيز ہواؤں كا اثر ۹; ملائم ہواؤں كا اثر ۵،۶

يادكرنا:خدا تعالى كى ياد كے عوامل ۱۱; ناپسنديدہ عمل كے ياد كرنے كے عوامل ۱۷

۴۴۳

آیت ۲۳

( فَلَمَّا أَنجَاهُمْ إِذَا هُمْ يَبْغُونَ فِي الأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّمَا بَغْيُكُمْ عَلَى أَنفُسِكُم مَّتَاعَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ثُمَّ إِلَينَا مَرْجِعُكُمْ فَنُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ )

اس كے بعد جب اس نے نجات ديدى تا زمين ميں ناحق ظلم كرنے لگے _انسانو يا د ركھو تمھارا ظلم تمھارے ہى خلاف ہو گا يہ صرف چند روزہ زندگى كا مزہ ہے اس كے بعد تم سب كى بازگشت ہمارى ہى طرف ہوگى اور پھر تمھيں بتائيں گے كہ تم دنيا ميں كيا كر رہے تھے_

۱_ مشركين كى خالص اور كسى ملاوٹ كے بغير دعاؤں كو خدا تعالى قبول كرتا ہے_

دعوا الله مخلصين له الدين فلما انجاهم اذا هم يبغون

جملہ '' انجاہم '' كى '' دعوا اللہ مخلصين لہ الدين '' پر تفريع ، ہو سكتا ہے مندرجہ بالا مطلب كو بيان كر رہى ہو_

۲_ پريشانى اور موت كے خطرے سے نجات حاصل كر لينے كے بعد لوگ خدا تعالى كے ساتھ كئے گئے اپنے پيمان كو توڑ ديتے ہيں اور ناشكرى اور حق سے تجاوز كرنے لگتے ہيں _

لئن انجيتنا من هذه لنكونن من الشاكرين فلما انجاهم اذا هم يبغون فى الارض بغير الحق

۳_ انسان ، خدا تعالى كى دستگيرى كے مقابلے ميں ناشكرا ہے_فلما انجاهم اذا هم يبغون فى الارض بغير الحق

۴_ انسان، عہد شكن او كمزور پيمان والا ہوتا ہے_

لئن انجيتنا من هذه لنكونن من الشاكرين فلما انجاهم اذا هم يبغون فى الارض بغير

۴۴۴

الحق

۵_ انسان ، بے انصاف اور خود سر ہوتا ہے_اذا هم يبغون فى الارض بغير الحق

( غير حق كے ساتھ بغى ) دوسروں پر ظلم كرنے اور ان كے حقوق پر ڈاكہ ڈالنے سے كناية ہے فعل مضارع (يبغون)كا استعمال كہ جو استمرار پر دلالت كرتا ہے، انسان كے خودسر ہونے اپنے حق پر قناعت نہ كرنے اور دوسروں كے حقوق تك دست درازى كرنے كو بيان كر رہا ہے_

۶_ دنيا طلبى اور دنيا پرستى انسان كے خود سر اور بے انصاف بن جانے كاپيش خيمہ ہے_

اذا هم يبغون فى الارض بغير الحق متاع الحياة الدنيا

۷_ خودسر اور غير منصف افراد كى كاميابى ، تيزى سے گزرجانے والى دنياوى زندگى تك محدود ہے_

اذا هم يبغون فى الارض بغير الحق متاع الحياة الدنيا

۸_ دنيا سے ظالمانہ طريقے سے بہرہ مند ہونا، خدا تعالى كى ناشكرى ہے_

لئن انجيتنا من هذه لنكونن من الشاكرين فلما انجاهم اذا هم يبغون فى الارض بغير الحق متاع الحياة الدنيا

۹_ بے انصافى اور خودسرى كا نقصان موت كے بعد والے جہان ميں خود ان خود سراور غير منصف افرادكے دامنگير ہوگا_

انما بغيكم على انفسكم ثم الينا مرجعكم

۱۰_خدا تعالى ، انسان كے سب اعمال سے آگاہ ہے_ثم الينا مرجعكم فننبئكم بما كنتم تعملون

۱۱_موت كے بعد والے عالم ميں انسان كا اپنے سب اعمال سے آگاہ ہونا _ثم الينا مرجعكم فننبئكم بما كنتم تعملون

۱۲_دنيا ميدان عمل اور موت كے بعد والا جہان جزا و سزا كى جگہ ہے_

اذا هم يبغون متاع الحياة الدنيا ثم الينا مرجعكم فننبئكم بما كنتم تعملون

۱۳_ زيد ابن اسلم سے روايت كى گئي ہے كہ پيغمبر(ص) نے فرمايا ''لا يؤخر الله عقوبة البغى فان الله قال '' انما بغيكم على انفسكم '' (۱)

خدا تعالى ظلم كى سزا كو مؤخر نہيں كرتا كيونكہ خوا تعالى نے فرمايا ہے كہ يقينا تمہارا ظلم خود تمہارے اوپر ہے_

آخرت :آخرت مقام پاداش ۱۲; آخرت مقام سزا ۱۲

____________________

۱) الدر المنثور ج۴ ص ۳۵۲_

۴۴۵

اخلاص :اسكے اثرات۱

انسان :اس كا خود سر ہونا ۵;اس كا ظلم اور تجاوز كرنا ۲،۵; اس كا كفران ۲،۳; اسكى صفات ۳،۴،۵; اسكى عہد شكنى ۲،۴; يہ خطرہ ٹل جانے كے بعد ۲

تجاوز :اس كا سرچشمہ۶;اسكے اثرات ۹

خدا تعالى :اس كا علم ۱۰

خود :خود پر ظلم ۱۳

خودسر لوگ:انكا سرور ۷; يہ آخرت ميں ۹

خودسر ہونا :اس كاپيش خيمہ ۶; اسكے اثرات ۹

دعا :خالصانہ دعا كا قبول ہونا ۱

دنيا :اس سے ناپسنديدہ استفادہ كرنا ۸; دنيا عمل كى جگہ ۱۲

دنيا پرستى :اسكے اثرات ۶

روايت: ۱۳

ظالم لوگ :انكا سرور ۷; يہ آخرت ميں ۹

عمل :آخرت ميں عمل سے آگاہى ۱۱; اسكى فرصت ۱۲

كفران :كفران نعمت كے موارد ۸

مشركين :انكى دعا ۱

۴۴۶

آیت ۲۴

( إِنَّمَا مَثَلُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا كَمَاء أَنزَلْنَاهُ مِنَ السَّمَاءِ فَاخْتَلَطَ بِهِ نَبَاتُ الأَرْضِ مِمَّا يَأْكُلُ النَّاسُ وَالأَنْعَامُ حَتَّىَ إِذَا أَخَذَتِ الأَرْضُ زُخْرُفَهَا وَازَّيَّنَتْ وَظَنَّ أَهْلُهَا أَنَّهُمْ قَادِرُونَ عَلَيْهَا أَتَاهَا أَمْرُنَا لَيْلاً أَوْ نَهَاراً فَجَعَلْنَاهَا حَصِيداً كَأَن لَّمْ تَغْنَ بِالأَمْسِ كَذَلِكَ نُفَصِّلُ الآيَاتِ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ )

زندگانى دنيا كى مثال صرف اس بارش كى ہے جسے ہم نے آسمان سے نازل كيا پھر اس سے مل كر زمين سے وہ نباتات بر آمد ہوئيں جن كو انسان اور جانور كھا تے ہيں يہاں تك كہ جب زمين نے سبزہ زارسے اپنے كو آراستہ كر ليا اور مالكوں نے خيال كرنا شروع كرديا كہ اب ہم اس زمين كے صاحب اختيار ہيں تو اچانك ہمارا حكم رات ياد ن كے وقت آگيا او رہم نے اسے بالكل كٹا ہو ا كھيت بناد يا گو يا اس ميں كل كچھ تھا ہى نہيں _ ہم اسى طرح اپنى آيتوں كو مفصل طريقہ سے بيان كرتے ہيں اس قوم كے لئے جو صاحب فكر و نظر ہے _

۱_ دنياوى زندگى ايسے سر سبز كھيت كى مانند ہے كہ جسے تباہ كن آفتوں اور حوادث كا خطرہ ہے_

انما مثل الحياة الدنيا كماء حتى اذا اخذت الارض زخرفها وازينت اتاها امرنا

۲_ دنيادار لوگ اس كسان كى مانند ہيں جسے اسكے سرسبز و شاداب اور پھولنے پھلنے والے كھيت نے مست اور آپے سے باہر كرديا ہو چنانچہ وہ كمين ميں بيٹھى ہوئي سب آفتوں اور حوادث سے غافل اور آسودہ خاطر ہو كر گہرى نيند سوجائے_

۴۴۷

انما مثل الحياة الدنيا و ظن اهلها انهم قادرون عليها اتاها امرنا ليلا او نهار

۳_ خدا تعالى ، آسمانوں سے بارش برساتاہے_كماء انزلناه من السماء

۴_ پانى ، نباتات كے اگنے اور انكے پھلنے پھولنے كا سامان فراہم كرتاہے_كماء انزلنا ه من السماء فاختلط به نبات الارض

۵_ نباتات كى مختلف اور متنوع اقسام ہيں جو انسانوں اور جانوروں كى خوراك كے لئے مناسب ہيں _

نبات الارض مما يا كل الناس و الانعام

۶_ نباتات ، پانى كے ساتھ مخلوط ہيں _فاختلط به نبات الارض

۷_ نباتات، انسان اور جانوروں كى غذا كے سرچشمے ہيں _فاختلط به نبات الارض مما يا كل الناس و الانعام

۸_ نباتات، زمين كى زينت ہيں _فاختلط به نبات الارض حتى اذاا خذت الارض زخرفها وازينت

۹_ دنيا ، فريب دينے والى جگہ ہے_انما مثل الحياة الدنيا كمائ حتى اذا اخذت الارض زخرفها و ازينت

دنيا كو سر سبز اور خوبصورت كھيت كے ساتھ تشبيہ دينا مندرجہ بالانكتے كو بيان كر رہا ہے_

۱۰_دنيا نا امن جگہ ہے اور اس ميں آرام كو اپنا لينا اور اسكے مدار پر گردش كرنا ، كوتاہ نظرى كى علامت ہے_

انما مثل الحياة الدنيا كذلك نفصل الآيات لقوم يتفكرون

بعد والى آيت (و الله يدعواالى دار السلام ...) كو مد نظر ركھتے ہوئے اس آيت شريفہ ميں تمثيل اس حقيقت كو بيان كر رہى ہے كہ دنيا ايسا اقامتگاہ ہے جومہلك خطرات اور مختلف حوادث ميں گھرا ہوا ہے اور انسان كو ايسى جگہ پر اكتفا نہيں كرنا چاہيے اور اسے اپنى كوششوں كا ہدف نہيں بنانا چاہيے_ قابل ذكر ہے كہ آيت كا ذيل (لقوم يتفكرون ) بتاتا ہے كہ اہل دنيا عقل و فكر سے عارى لوگ ہيں _

۱۱_ دنيا كى باطنى حقيقت سے غفلت انسان كے اسكى ظاہرى خوبصورتى اورجلووں پر فريفتہ ہونے كا پيش خيمہ ہے_

انما مثل الحياة الدنيا كماء اذا اخذت زخرفها و ازينت كذلك نفصل الآيات لقوم يتفكرون

۴۴۸

۱۲_ قرآن كريم واضح اور ہر قسم كے ابہام سے پاك آيات كا مجموعہ ہے_كذلك نفصل الآيات

''تفصيل'' كا معنى ہے واضح كرنا اور ہر قسم كے ابہام كو دور كرنا _

۱۳_ قرآن كى ساخت آيت آيت كى صورت ميں ہے_كذلك نفصل الآيات

۱۴_ آنكھ سے نظر آنے والے نمونوں كو پيش كرنا ، خدا تعالى كا اپنى آيات كو واضح طور پر بيان كرنے كاايك طريقہ ہے_

انما مثل الحياة الدنيا كماء انزلناه كذلك نفصل الآيات لقوم يتفكرون

۱۵_ عالم طبيعت ( بارش برسنا، نباتات كا اگنا و غيرہ ) منبع تفكر اور خدا تعالى كى ربوبيت كى نشانى ہے_

كماء انزلناه من السماء فاختلط به نبات الارض كذلك نفصل الآايات لقوم يتفكرون

۱۶_ دنياوى زندگى كے ساتھ دل لگا لينا ، دنيا كى صحيح شناخت نہ ہونے كا نتيجہ ہے _

انما مثل الحياة الدنيا و ظن اهلها انهم قادرون عليها كذلك نفصل الآيات لقوم يتفكرون

۱۷_ دنيا كے ساتھ دل لگانے اور اسكے ظاہرى جلووں پر فريفتہ ہونے سے بچ كے رہناتفكر اور دور انديشى كى علامت ہے_

انما مثل الحياة الدنيا كذلك نفصل الآيات لقوم يتفكرون

۱۸_ صرف اہل فكر اور دانشور لوگ ، معارف قرآن سے بہرہ مند ہونے كيلئے لازمى قدرت ركھتے ہيں _

كذلك نفصل الآيات لقوم يتفكرون

آيات خدا :انہيں بيان كرنے كى روش ۱۴

بارش :اس كا برسنا ۳; اس كا سرچشمہ ۳; اسكى اہميت ۱۵

پانى :اس كا كردار ۴

تفكر :اسكى علامتيں ۱۷; اسكے سرچشمے ۱۵;عدم تفكر كى علامتيں ۱۰

چو پائے:انكى غذا كے سرچشمے۷

خدا تعالى :خدا تعالى كى ربوبيت كى علامتيں ۱۵; خدا تعالى

۴۴۹

كے افعال ۳

خلقت :اسكى اہميت ۱۵

دنيا :اس سے جاہل ہونے كے اثرات ۱۶; اس كا فريب دينا ۹; اس كا نا امن ہونا ۱۰

دنيا پرستي:اس سے اجتناب ۱۷; اس كا پيش خيمہ ۱۱; اسكى مذمت ۱۰; اسكے عوامل ۱۶

دور انديشى :اسكى علامتيں ۱۷

زمين :اسكى زينتيں ۸

غذا كى فراہمى :اسكے منابع ۷

غفلت :اسكے اثرات ۱۱

قرآن كريم:اس سے استفادہ ۱۸; اس سے بہرہ مند ہونے والے۱۸; اس كا واضح ہونا ۱۲;اسكى خصوصيات ۱۲،۱۳; اسكى ساخت ۱۲،۱۳; اسكى مثاليں ۱،۲

متفكرين:انكى خصوصيات ۱۸; يہ اور قرآن كريم ۱۸

مثاليں :دنيا طلب لوگوں كى مثال ۲;دنياوى زندگى كى مثال ۱; سرسبز كھيت كے ساتھ تمثيل ۱،۲;غافل كسان كے ساتھ تمثيل ۲

نباتات:انكا تنوع ۵ ; انكى اہميت ۷; انكى تركيبات ۶; انكے اگنے كى اہميت ۱۵;انكے اگنے كے عوامل ۴; انكے فوائد ۸

آیت ۲۵

( وَاللّهُ يَدْعُو إِلَى دَارِ السَّلاَمِ وَيَهْدِي مَن يَشَاءُ إِلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ )

اللہ ہر ايك كو سلامتى كے گھر كى طرف دعوت دتيا ہے او ر جسے چاہتا سيدھے راستہ كى ہدايت دے ديتا ہے _

۱_ بہشت ، سراسر سلامتى ، امن اور آرام كى جگہ ہے_و الله يدعوا الى دار السلام

۴۵۰

۲_ خدا تعالى لوگوں كو دنياكى نا پائدار زندگى پر فريفتہ ہونے سے ڈراتا ہے اور انہيں امن و سلامتى سے سرشار جگہ ( بہشت ) كى طرف دعوت ديتا ہے_انما مثل الحياة الدنيا و الله يدعوا الى دار السلام

۳_ انسان كا ہدايت حاصل كرنا اور راہ راست پر آجانا ، مشيت خدا كا مرہون منت ہے _

و يهدى من يشاء الى صراط مستقيم

۴_ خدا تعالى انسان كو سيدھى ، معتدل اور ہر قسم كے افراط و تفريط سے محفوظ راستے كى ہدايت كرتا ہے_

و يهدى من يشاء الى صراط مستقيم

۵_عن ابى جعفر(ع) يقول فى قول الله عزوجل: ''والله يدعوا الى دار السلام'' ان السلام هو الله عزوجل و داره الجنة (۱)

اللہ تعالى كے فرمان '' و اللہ يدعوا الى دار السلام '' كے بارے ميں امام باقر(ع) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ(ع) نے فرمايا سلام خدا تعالى كا نام ہے اور اس كا گھر جنت ہے_

۶_عن رسول الله ''الصراط المستقيم الاسلام'' (۲)

پيغمبر اكرم (ص) سے روايت كى گئي ہے كہ صراط مستقيم، اسلام ہے_

انسان :اسكى ہدايت كے عوامل ۳;اسے ہدايت كرنے والا ۴

بہشت :اسكى خصوصيات ۱; اسكى دعوت ۲; اس ميں آرام ۱; اس ميں امن ۱;اس ميں سلامتى ۱

خدا تعالى :اسكى دعوتيں ۲; اسكى مشيت كى اہميت ۳; اسكى نواہى ۲; اسكى ہدايات ۴

دار السلام :اس سے مراد ۵

دنيا پرستى :اس سے نہى ۲

روايت :۵،۶

صراط مستقيم :اس سے مراد ۶; اسكى ہدايت ۴

____________________

۱) معانى الاخبار ص ۱۷۷ح ۲_ نو ر الثقلين ج ۲ ص ۳۰۰ ح ۴۲_

۲) تفسير قرطبى ج ۴،جز ۸ص ۳۲۹_

۴۵۱

آیت ۲۶

( لِّلَّذِينَ أَحْسَنُواْ الْحُسْنَى وَزِيَادَةٌ وَلاَ يَرْهَقُ وُجُوهَهُمْ قَتَرٌ وَلاَ ذِلَّةٌ أُوْلَـئِكَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ )

جن لوگوں نے نيكى كى ہے ان واسطے نيكى بھى ہے اور اضافہ بھى اور ان كے چہروں پر نہ سياہى ہوگى اورنہ ذلت ، وہ جنت والے ہيں اور وہيں ہميشہ رہنے والے ہيں _

۱_ اخروى پاداش صرف نيكوكاروں كيلئے ہے_للذين احسنوا الحسنى

خبر ''للذين '' كا مبتداء'' الحسنى '' پر مقدم كرنا حصر كا فائدہ ديتا ہے_

۲_ آخرت ميں نيك لوگوں كى پاداش بہترين قسم كى پاداش ہے_للذين احسنوا الحسنى

۳_ آخرت ميں نيك لوگ بہترين پاداش كے علاوہ بے شمار اور ناقابل بيان نعمتوں سے بہرہ مند ہوں گے_

للذين احسنوا الحسنى و زيادة

''زيادة'' كا نكرہ لانا _ كہ جو تفخيم كيلئے ہے_ مندرجہ بالا مطلب كو بيان كر رہا ہے_

۴_ استحقاق سے بڑھ كر پاداش دينا شائستہ اور قابل قدر كام ہے_للذين احسنوا الحسنى و زيادة

۵_ آخرت ميں نيك لوگ ہميشہ خوش و خرم ، بانشاط ، محترم اور عزيز ہوں گے_للذين احسنوا و لا يرهق وجوههم قتر ولاذلة

'' رہق' ' كا معنى ہے چھپانا اور '' قتر '' كا معنى ہے سياہ دھواں اور'' ذلة'' جو كہ عزت كے مقابل ميں ہے،كا معنى خفت اور خوارى ہے يعنى نيكوكار لوگوں كے چہروں پر غم و اندوہ اور خوارى كا غبار نہيں ہو گا، اور يہ كناية ہے اس سے كہ يہ لوگ ہميشہ خوش و خرم اور محترم ہوں گے_

۶_ نيكو كارلوگ بہشتى ہيں _للذين احسنوا اولئك اصحاب الجنة

۷_ نيك لوگ، ہميشہ رہنے والى بہشت ميں ہوں گے_للذين احسنوا اولئك اصحاب الجنة هم فيها خالدون

۸_ جہان آخرت ،ہميشہ رہنے والى جگہ ہے_اولئك اصحاب الجنة هم فيها خالدون

۴۵۲

۹_عن ابى جعفر(ع) فى قوله '' للذين احسنوا الحسنى و زيادة'' فاما الحسنى الجنة و اما الزيادة فالدنيا ما اعطاهم الله فى الدنيا لم يحاسبهم به فى الاخرة (۱)

امام باقر (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان '' نيكى كرنے والوں كيلئے بہترين پاداش اور مزيد خير ہے'' روايت كى گئي ہے كہ آپ نے فرمايا بہترين پاداش سے مراد بہشت ہے اور مزيد سے مراد دنيا ميں خدا تعالى كے عطيے ہيں خدا تعالى نے انہيں دنيا ميں جو كچھ ديا ہے آخرت ميں ان سے اس كا حساب نہيں لے گا

۱۰ _امام على (ع) سے روايت كى گئي ہے'' الزيادة غرفة من لو لؤة واحدة لها اربعة ابواب '' (۲)

اس آيت شريفہ ميں زيادہ سے مرادايك لو لو كا بنا ہوا كمرہ ہے كہ جسكے چار دروازے ہيں _

۱۱_ پيغمبر اكرم (ص) سے روايت كى گئي ہے'' الذين احسنوا'' اهل التوحيد و '' الحسني'' الجنة و''الزيادة '' النظر الى وجه الله (۳)

نيكى كرنے والوں سے مراد اہل توحيد ،''حسني'' سے مراد بہشت اور ''زيادہ'' سے مراد وجہ اللہ كى طرف نظر ہے_

آخرت :اس كا دائمى ہونا ۸; اس كى خصوصيات ۸

بہشت :اس ميں ہميشہ رہنے والے۷

بہشتى :۶پاداش:اخروى پاداش كے درجے ۲;دوگنى پاداش ۳; دوگنى پاداش سے مراد ۹،۱۰،۱۱; دوگنى پاداش كى قدر وقيمت ۴

روايت :۹،۱۰،۱۱

عمل :پسنديدہ عمل ۴مرواريد كا كمرہ :۱۰

نيكوكار لوگ:ان سے مراد ۱۱;انكا اخروى سرور ۵;انكى اخروى پاداش ۱،۲،۳; انكى اخروى عزت ۵; انكى پاداش ۹; انكے فضائل ۱،۳،۵; يہ بہشت ميں ۶،۷،۹

____________________

۱)تفسير قمى ج ۱ص ۳۱۱_ نور الثقلين ج۲ ص ۳۰۱ح ۴۷_

۲) تفسير طبرى ج ۶ص ۵۵۲_ مجمع البيان ج۵ص ۱۵۸_

۳) الدر المنثور ج ۴ ص ۳۵۷_

۴۵۳

آیت ۲۷

( وَالَّذِينَ كَسَبُواْ السَّيِّئَاتِ جَزَاء سَيِّئَةٍ بِمِثْلِهَا وَتَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ مَّا لَهُم مِّنَ اللّهِ مِنْ عَاصِمٍ كَأَنَّمَا أُغْشِيَتْ وُجُوهُهُمْ قِطَعاً مِّنَ اللَّيْلِ مُظْلِماً أُوْلَـئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ )

اور جن لوگوں نے برائياں كمائي ہيں ان كے لئے ہر برائي كے بدلے ويسى ہى برائي ہے اور ان كے چہروں پر گناہوئں كى سياہى بھى ہوگى او رانھيں عذاب الہى سے بچانے والا كوئي نہ ہوگا _ ان كے چہر ے پر جيسے سياہ رات كى تاريكى كا پردہ ڈال ديا گيا ہو _ وہ اہل جہنم ہيں اور اسى ميں ہميشہ رہنے والے ہيں _

۱_ دنيا ميدان عمل اورآخرت جزا و سزا كى جگہ ہے_للذين احسنوا الحسنى و الذين كسبوا السيئات جزاء سيئة بمثله

۲_ قيامت والے دن خدا تعالى گناہگاروں كو سزا دينے كيلئے عدل او ر نيكوكاروں كو پاداش دينے كيلئے فضل سے كام لے گا _

للذين احسنوا الحسنى و زيادة و الذين كسبوا السيئات جزاء سيئة بمثله

نيكوكاروں كو پاداش دينے كيلئے ''الحسنى '' اور ''زيادہ'' كى تعبير فضل كو اورگناہگاروں كو سزادينے كيلئے '' جزاء سيئة بمثلہا ''كى عبارت عدل اور نفى ظلم كو بيان كر رہى ہے_

۳_ قيامت ميں گناہگار لوگ اپنے برے اعمال كى سزا سے دوچار ہوں گے _و الذين كسبوا السيئات جزاء سيئة بمثله

۴_ قيامت ميں ہر برے كام كى سزا اس برے كام كے ساتھ متناسب ہوگي_جزاء سيئة بمثله

۵_ گناہگار لوگ ، جہان آخرت ميں ايسى ذلت و خوارى ميں مبتلا ہوں گے جو ناقابل بيان ہے_

و الذين كسبوا السيئات و ترهقهم ذلة

۴۵۴

'' ذلة'' كى تنكير اس حقيقت كو بيان كر رہى ہے كہ گناہگار لوگوں كى ذلت و خوارى ناقابل بيان ہے_

۶_ گناہگار لوگ آخرت ميں خداتعالى كے غيظ و غضب اور عذاب ميں مبتلا ہوں گے_

و الذين كسبوا السيئات ما لهم من الله من عاصم

'' مالهم من الله من عاصم '' سے مراد ہے''مالهم من عذاب الله من عاصم ''

۷_ جہان آخرت ، گناہگاروں كى تنہائي اور انكى ہر قسم كى شفاعت سے محروميت كى جگہ ہے _

و الذين كسبوا السيئات مالهم من الله من عاصم

۸_ قيامت ميں گناہگار لوگوں كے چہرے تاريك رات كے ٹكڑے كى مانند سياہ ہوں گے _

و الذين كسبوا السيئات كا نما اغشيت وجوههم قطعا من الليل مظلم

۹_ گناہگار لوگ ، اہل دوزخ ہيں اور اس ميں ہميشہ رہيں گے_و الذين كسبوا السيئات اولئك اصحاب النار هم فيها خالدون

۱۰_ آخرت ميں انسان كا اچھا اور برا انجام اسكے اپنے عمل كا نتيجہ ہے_

و الذين كسبوا السيئات اولئك اصحاب النار هم فيها خالدون

۱۱_عن ابى جعفر(ع) فى قوله '' و الذين كسبوا السيئات ''قال هو لاء اهل البدع و الشبهات و الشهوات ...'' (۱)

اللہ تعالى كے اس فرمان '' جن لوگوں نے برائياں كى ہيں ...'' كے بارے ميں امام باقر (ع) سے روايت كى گئي ہے_كہ يہ اہل بدعت و شبہات اور شہوت پرست لوگ ہيں _

آخرت :آخرت مقام پاداش ۱; آخرت مقام كيفر ۱

انجام :اس ميں موثر عوامل ۱۰

انسان :اس كا انجام ۱۰

بدعت گزار لوگ :انكا گناہ ۱۱

تشبيہات :

____________________

۱) تفسير قمى ج ۱ص ۳۱۱_ نور الثقلين ج ۲ص ۳۰۲ح ۵۳_

۴۵۵

تاريك شب كے ساتھ تشبيہ ۸

جہنم :اس ميں ہميشہ رہنے والے ۹

جہنمى :۹

خدا تعالى :خدا تعالى كا اخروى فضل ۲;خدا تعالى كا عدل ۲; خدا تعالى كى پاداش ميں فضل ۲;

دنيا :دنيا ميدان عمل ۱

ذلت :اخروى ذلت كے درجے ۵

روايت ۱۱

سزا :اخروى سزا ميں عدل ۲;اس كا گناہ كے ساتھ متناسب ہونا ۴; سزا كا نظام ۴

شفاعت :اخروى شفاعت سے محروم لوگ ۷

عذاب :اہل عذاب ۶

عمل :اخروى عمل كے اثرات ۱۰; عمل كى اخروى سزا ۴; عمل كى فرصت ۱;ناپسنديدہ عمل ۴

قرآن كريم:اسكى تشبيہات ۸

قيامت :اس كى خصوصيات ۷; اس ميں رو سياہ لوگ ۸

گناہ گار لوگ:انكى اخروى بے چارگى ۷; انكى اخروى ذلت ۵; انكى اخروى سزا ۳; انكى اخروى محروميت ۷; قيامت ميں انكا منظر ۸; يہ جہنم ميں ۹; يہ قيامت ميں ۳،۶

مغضوب افراد:۶

۴۵۶

آیت ۲۸

( وَيَوْمَ نَحْشُرُهُمْ جَمِيعاً ثُمَّ نَقُولُ لِلَّذِينَ أَشْرَكُواْ مَكَانَكُمْ أَنتُمْ وَشُرَكَآؤُكُمْ فَزَيَّلْنَا بَيْنَهُمْ وَقَالَ شُرَكَآؤُهُم مَّا كُنتُمْ إِيَّانَا تَعْبُدُونَ )

جس دن ہم سب كو اكٹھا جمع كريں گے اور اس كے بعد شرك كرنے والوں سے كہيں گے كہ تم اور تمھارے شركاء سب اپنى اپنى جگہ ٹھہر و اور پھر ہم ان كے در ميان جدائي ڈال ديں گے اور ان كے شركاء كہيں گے تم ہمارى عبادت تو نہيں كرتے تھے _

۱_ مشركين ، گناہگار لوگ ہيں _و الذين كسبوا السيئات و يوم نحشرهم

''نحشرہم '' ميں '' ہم '' ضمير كا مرجع''الذين احسنوا '' اور'' الذين كسبوا السيئات '' ہے'' ثم نقول للذين اشركوا ...'' قرينہ ہے كہ مشركين جملہ''الذين كسبوا السيئات '' كا ايك مورد نظر مصداق ہيں _

۲_ روز محشر اور اسكى دشواريوں كو ياد ركھنا ، اہل ايمان كو ايك نصيحت _و يوم نحشرهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پرہے كہ '' يوم '' فعل مقدر ''اذكروا'' كا مفعول بہ ہے_

۳_ قيامت سب انسانوں ( نيك ، بد اور مومن و مشرك) كے محشوراور جمع كرنے كا دن _

للذين احسنوا و الذين كسبوا السيئات و يوم نحشرهم جميع

''نحشرہم '' كى ''ہم '' ضمير كا مرجع نيك اور برے دونوں گروہ ہيں _

۴_ قيامت والے دن مشركين كا حساب كتاب كيلئے روكا جانا اور انہيں دوسروں سے جدا كرنا_

و يوم نحشرهم جميعا ثم نقول للذين اشركوا مكانكم انتم و شركاؤكم فزيلنا بينهم ما كنتم ايانا تعبدون

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ'' بينهم '' كى

''ھم'' ضمير كا مرجع ميدان محشر ميں جمع ہونے والے سب لوگ ( نيك ، برے اور مومنين و مشركين) ہوں _ يعنى محشر ميں سب خلائق كے جمع كرنے كے بعد مشركين كو ٹھہرنے كا حكم ديا جائيگا پھر انكے اور دوسروں كے در ميان جدائي ڈال دى جائيگى _

۴۵۷

۵_ قيامت ميں مشركين كو انكے ان معبودوں كے ہمراہ محشور كيا جائيگا جنكى وہ پرستش كرتے تھے_

ثم نقول للذين اشركوا مكانكم انتم و شركاؤكم

۶_ قيامت ، خدا تعالى كے انسانوں كے در ميان فيصلہ كرنے كا دن _

و يوم نحشرهم جميعا ثم نقول للذين اشركوا مكانكم انتم و شركاؤكم فزيلنا بينهم

۷_ خدا تعالى ميدان محشر ميں مشركين اور انكے معبودوں كو روكنے كے بعد سب سے پہلے انہيں ايك دوسرے سے جدا كريگا پھر انكى تفتيش اور عدالتى كاروائي شروع كريگا _ثم نقول للذين اشركوا مكانكم انتم و شركاؤكم فزيلنا بينهم ما كنتم ايانا تعبدون

مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ '' بينہم'' كى ضمير كا مرجع مشركين اورانكے معبود ہوں قابل ذكر ہے كہ تزييل ( ذيلنا كا مصدر ) كا معنى ہے دوچيزوں كو ايك دوسرے سے جدا كرنا اور انكے در ميان جدائي ڈالنا_

۸_قيامت والے دن يہ معبود ( بت) اپنى پرستش سے بے خبر ى كا اظہار كريں گے اور اس كا انكار كريں گے_

و يوم نحشرهم جميعا و قال شركاؤهم ما كنتم ايانا تعبدون

۹_ جن بتوں كى مشركين عبادت كرتے تھے آخرت ميں وہ باشعور اور بولنے پر قادر ہوں گے_

و يوم نحشرهم جميعا و قال شركاؤهم ما كنتم ايانا تعبدون

۱۰_قيامت والے دن بت ، مشركين كے ساتھ بات كريں گے_ثم نقول للذين اشركوا قال شركاؤهم ما كنتم ايانا تعبدون

انسان :اس كا محشور ہونا ۳

باطل معبود:انكا محشور ہونا ۵; يہ قيامت ميں ۵

بت :بت قيامت ميں ۸،۱۰; بتوں كا مشركين كے ساتھ بات كرنا ۱۰; قيامت والے دن بتوں كا بات كرنا۹; قيامت والے دن بتوں كا با شعور ہونا ۹

خداتعالى :

۴۵۸

اسكى قضاوت ۶;اسكى نصيحتين۲

ذكر:ذكر قيامت كى اہميت ۲

قيامت :قيامت كى خصوصيات ۳،۶،۹; قيامت ميں قضاوت ۶; قيامت ميں محشوركرنا ۳

گناہ گار لوگ :۱

مشركين :انكا محشور ہونا ۵;انكا ناپسنديدہ عمل ۱;انكى اخروى تفتيش ۴،۷; انكى خصوصيات ۱; انكے خلاف آخرت ميں عدالتى كاروائي ۴،۷; قيامت والے دن ان كے بت ۹; يہ اور باطل معبود ۵;يہ قيامت ميں ۵،۷

مومنين:انہيں وصيت ۲

آیت ۲۹

( فَكَفَى بِاللّهِ شَهِيداً بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ إِن كُنَّا عَنْ عِبَادَتِكُمْ لَغَافِلِينَ )

اب خدا ہمارے اور تمھارے در ميان گواہى كے لئے كافى ہے كہ ہم تمھارى عبادت سے بالكل غافل تھے _

۱_ قيامت والے دن بت ، خداتعالى كو گواہ بنائيں گے كہ انہيں مشركين كى عبادت كى كوئي خبر نہ تھى _

فكفى بالله شهيدا بيننا و بينكم ان كنا عن عبادتكم لغافلين

۲_ جاہليت كے عرب، مشرك اور بت پرست تھے_فكفى ان كنا عن عبادتكم لغافلين

۳_ آخرت ميں مشركين كے بت ، باخبر ، با شعور اور بولنے پر قادر ہوں گے_

و قال شركاؤهم فكفى بالله شهيدا بيننا و بينكم ان كنا عن عبادتكم لغافلين

۴_ قيا مت والے دن مشركين كے بت ، خداتعالى كى وحدانيت اور اشياء كے ظاہر و باطن سے اسكى آگاہى كا اعتراف كريں گے_فكفى بالله شهيدا بيننا و بينكم ان كنا عن عبادتكم لغافلين

۵_ قيامت والے دن خداتعالى كى گواہى كامل اور

۴۵۹

دوسروں كى گواہى سے بے نياز كردينے والى ہوگى _فكفى بالله شهيدا بيننا و بينكم ان كناعن عبادتكم لغافلين

بت پرست لوگ ۲

بت :انكا اخروى اقرار ۴;انكے گواہ ۱; قيامت ميں انكا بات كرنا ۳; قيامت ميں انكا شعور ۳; يہ اورتوحيد كا اقرار ۴;يہ اور علم خدا كا اقرار ۴; يہ قيامت ميں ۱

جاہليت :اس ميں بت پرستى ۲; اس ميں شرك ۲

خدا تعالى :خدا تعالى كى اخروى گواہى ۵; خداتعالى كى گواہى كى خصوصيات ۵

مشركين :۲

آیت ۳۰

( هُنَالِكَ تَبْلُو كُلُّ نَفْسٍ مَّا أَسْلَفَتْ وَرُدُّواْ إِلَى اللّهِ مَوْلاَهُمُ الْحَقِّ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُواْ يَفْتَرُونَ )

اس وقت ہر شخص اپنے گذشتہ اعمال كا امتحان كرے گا اور سب مولائے بر حق خداوند تھالى كى بارگاہ مين پلٹا ديئے جائيں گے اورجو كچھ اقترا كررہے تھے وہ سب بھٹك كر گم ہوجائے گا _

۱_ ميدان محشر ميں لوگوں كى شديد پريشانى اور اضطراب_و يوم نحشرهم جميعا هنا لك تبلوا كل نفس ما اسلفت

بلاء ( تبلوا كا مصدر ) كا معنى ہے آزمانا _ ميدان محشر ميں ہر شخص كا آزمائش اور اپنے اعمال كو ہلكا اور بھارى كرنے ميں مشغول ہونا اس بات كى حكايت كرتا ہے كہ اس دن سب لوگ اپنے كام كے انجام كے سلسلے ميں بہت پريشان اور مضطرب ہوں گے_

۲_ ميدان محشر ميں ہر شخص كا اچھا اور برا انجام اسكے اپنے

۴۶۰

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749