تفسير راہنما جلد ۲

 تفسير راہنما5%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 749

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 749 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 175376 / ڈاؤنلوڈ: 6417
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۲

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

٤_ ہٹ دھرمي، غرور اور تكبر ،اصلاح اور نصيحت قبول كرنے ميں مانع ہوتے ہيں _اخذته العزة بالاثم

٥_ تقوى الہى (خوف خدا) طغيان وسركشى اور فتنہ و فساد سے روكتاہے _و اذا تولى سعى فى الارض و اذا قيل له اتق الله

٦ _ حكم راں كو چاہيئے كہ نصيحت كو قبول كرے، تنقيد كو برداشت كرے اور تقوى الہى اختيار كرے_و اذا قيل له اتق الله اخذته العزة

٧_ حكمراں كے انتخاب ميں يہ شرط لازمى ہے كہ خوف خداركھتا ہو، نصيحت كو قبول اور تنقيد كو برداشت كرتاہو_

و اذا قيل له اتق الله

٨_فتنہ و فساد برپا كرنے والے حكمراں اپنے گناہوں كى وجہ سے پيدا ہونے والى ہٹ دھرمى ،غرور اور تكبر كے مضبوط خول ميں بند ہيں _ اس صورت ميں كہ''تولي'' حكومت لينے كے معنى ميں اور''بالاثم''ميں باء سببيّت كيلئے اور يہ جار و مجرور ''العزة''كے متعلق ہو_

٩_ مفسد حكمراں ہٹ دھرمى اور غرور و تكبر كى وجہ سے تقوي كى دعوت ٹھكرا كر گناہ ميں ڈوب جاتے ہيں _

اخذته العزة بالاثم اس صورت ميں كہ''بالاثم'' ميں باء سببيت كے لئے اور ''اخذتہ''سے متعلق ہو_

١٠_دل ميں منافقت ركھنا، زمين ميں فساد پھيلانا اور تقوى الہى كى دعوت كو ٹھكرانا گناہ اور جہنم كے عذاب كا موجب ہے_و من الناس من يعجبك فحسبه جهنم

١١_ جہنم كے عذاب كے علاوہ كوئي بھى سزا مفسد، ہٹ دھرم اور متكبر حكمرانوں كو رام نہيں كر سكتي_

و اذا تولى سعى فحسبه جهنم

١٢_ مفسد، ہٹ دھرم اور حق و حقيقت كو قبول نہ كرنے والے حكمرانوں كى سزا جہنم ہے_و اذا تولى سعى فحسبه جهنم

١٣_ جہنم برا ٹھكانہ ہے_فحسبه جهنم و لبئس المهاد

١٤_ متكبر اور مفسد لوگوں كيلئے جہنم بہت برا ٹھكانہ ہے_اخذته العزة بالاثم فحسبه جهنم و لبئس المهاد

۴۱

اصلاح: اصلا ح كے موانع٤

تقوي: تقوي كى اہميت ٧; تقوي كى دعوت ١، ٢، ٩، ١٠; تقوي كے اثرات ٥

تكبر: تكبر كا پيش خيمہ٣; تكبر كى سزا ،١١;تكبر كے اثرات ٤،٩

جہنم: جہنم كا عذاب ١٠، ١١،٢ ١; جہنم كى صفات ١٣; متكبرين جہنم ميں ١٤; مفسدين جہنم ميں ١٤

حق كو قبول كرنا: حق كو قبول كرنے كے موانع ٣، ٤

رہبر: رہبر كا تقوي ٦; رہبر كا تنقيد برداشت كرنا ٦، ٧; رہبركا حق قبول كرنا ٧; رہبر كى ذمہ دارى ٦; رہبر كى شرائط ٦، ٧

خوف: خوف خدا ٥، ٧

سركشي: سركشى كے موانع ٥

ظالم رہبر : ظالم رہبروں كا تكبر ٢، ٨، ٩، ١١; ظالم رہبروں كا فساد برپا كرنا٢، ٣، ٨، ٩، ١١،١٢ ; ظالم رہبروں كى سزا ١١، ١٢

عذاب: اہل عذاب ١٢; عذاب كے اسباب ١٠; عذاب كے مراتب ١١;

فساد: فساد كے اثرات١٠

فساد برپا كرنا: فساد برپا كرنے كے موانع ٥

گمراہي: گمراہى كا پيش خيمہ٤; گمراہى كے عوامل ١٠

گناہ: گناہ كى سزا ١٠، ١٢; گناہ كے اثرات ٣، ٨; گناہ كے اسباب ٩، ١٠

متكبرين: ١، ٣، ٨، ٩، ١١، ١٢، ١٤ مفسدين: ٢، ٣، ٨، ٩، ١١، ١٢، ١٤

۴۲

منافقين: منافقين كا تكبر ١;منافقين كى رياكارى ١; منافقين كى صفات ١ ; منافقين كے برتاؤ كا طريقہ ١

نفاق: نفاق كے اثرات١٠

ہدايت: ہدايت كے موانع ١، ٢، ٣، ٤، ٩

وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْرِي نَفْسَهُ ابْتِغَاء مَرْضَاتِ اللّهِ وَاللّهُ رَؤُوفٌ بِالْعِبَادِ (٢٠٧)

اورلوگوں ميں وہ بھى ہيں جو اپنے نفس كو مرضى پروردگار كے لئے بيچ ڈالتے ہيں اور الله اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے _

١_ لوگوں ميں بعض ايسے انسان بھى ہيں جو اپنى جان فداكر كے اللہ تعالى كى رضا كو خريد ليتے ہيں _

ومن الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٢_ اللہ تعالى كى رضا اور خوشنودى كيلئے جان قربان كر نا بہت ہى قابل قدر ہے_ومن الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٣_ راہ خدا ميں ايثار كرنے والوں كا بلند ترين ہدف خدا كى رضا ہى ہونا چاہيے_

و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله خداوند عالم كا ان لوگوں كى تعريف كرنا جو اپنى جانيں فدا كر كے اس كى رضا حاصل كرتے ہيں _ اس سے يہ معلوم ہوتا ہے كہ خدا كى رضا ہى بلند ترين ہدف ہونا چاہے _

٤_ ان لوگوں كے مقابلے ميں كہ جو ذاتى مفادات كى خاطر آباد كھيتوں اور پروان چڑھتى نسلوں كو

۴۳

ويران كر ديتے ہيں بعض ايسے لوگ بھى ہيں جو الہى اقدار كى حفاظت كى خاطر اپنى جانيں فدا كر ديتے ہيں _

ليفسد الحرث و النسل و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٥_ رضائے خدا كے علاوہ كسى اور چيز كيلئے جان دينا اسكى قدر و قيمت كو كھودينے كے مترادف ہے_*

و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله خدا ان لوگوں كى تعريف كر رہا ہے جو اس كى رضا كى خاطر جان ديتے ہيں نہ كہ كسى اور چيز كيلئے جيسے جنت كا شوق يا جہنم كا خوف_

٦_ انسان كى جان رضائے الہى كے حصول كا ايك ذريعہ ہے_و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٧_ مومنين كو رضائے خدا كے حصول كيلئے جان پر كھيل جانے كى ترغيب دلائي گئي ہے_

و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله چونكہ مذكورہ بالا آيت ايسے ہى لوگوں كى مدح كر رہى ہے لہذا اس سے ايسى تشويق و ترغيب كا استفادہ ہوتا ہے_

٨_ معاشرے ميں تباہى و فساد كا مقابلہ كرنے كيلئے ايثار كرنے والے مومنين كا وجود ، خدا كے اپنے بندوں پر بے حد مہربان ہونے كى نشانيوں ميں سے ہے_و اذا تولى سعى فى الارض و من الناس من يشرى نفسه ابتغا ء مرضات الله و الله رؤف بالعباد

٩_ ايثار و قربانى خداوند عالم كى رافت و رحمت كا باعث ہے_و من الناس من يشرى و الله رؤف بالعباد

١٠_انسانوں كے درميان گہرا فرق اور ان كى نظريہ كائنات، عقيدہ، عمل اور اخلاق كے لحاظ سے تقسيم _

و من الناس من يقول ربنا اتنا من يعجبك من يشري

١١_ خداوند متعال اپنے بندوں پر مہربان اور رؤف

۴۴

ہے_و الله رؤف بالعباد

١٢_ اپنى رضا كے مقابلے ميں مومنين كى جانيں خريد كر خدا تعالى كا ان پر مہربان ہونا_و من الناس و الله رؤف بالعباد

١٣_ زندگى كى آخرى سانسوں تك ظلم و فساد اور ظالم حكمرانوں كے خلاف نبردآزمائي ضرورى ہے_

و من الناس من يعجبك و اذا تولى سعى فى الارض و من الناس من يشرى نفسه

چونكہ مفسد حكمرانوں كى برى خصلتيں بيان كرتے ہى ، فوراً ان لوگوں كى تعريف و توصيف كى گئي ہے جو راہ خدا ميں اپنى جان فدا كر ديتے ہيں ، اس سے مندرجہ بالا مفہوم حاصل كيا جا سكتا ہے_

١٤_ حضرت اميرالمومنين على ابن ابى طالب (ع) نے شب ہجرت نبى اكرم(ص) كے بستر پر سو كر خود كو خطرے ميں ڈال ديا اور پيغمبر اكرم(ص) كى سلامتى اوررضائے خدا كو خريد ليا_و من الناس من يشرى نفسه

امام محمد باقر(ع) فرماتے ہيں ، خداوند متعال كا يہ ارشاد:''و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله والله رؤف بالعباد'' فانها نزلت فى على بن ابيطالب(ع) حين بذل نفسه لله و لرسوله ليلة اضطجع على فراش رسول الله (ص) لما طلبته كفار قريش (١) يہ آيت''ومن الناس من يشرى ''حضرت على (ع) كى شان ميں اس وقت نازل ہوئي جب آپ (ع) نے اپنى جان كا نذرانہ خدا اور اس كے رسول (ص) كے ليئے پيش كيا، يہ اس رات كا واقعہ ہے كہ جب كفار قريش نے رسول اكرم (ص) كى جان لينا چاہى تو حضرت على (ع) آپ (ص) كے بستر پر سوگئے_

اخلاق: ١٠

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١٤

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا لطف و كرم ١٢;اللہ تعالى كى رضا١، ٢، ٣، ٥، ٦، ٧، ١٢، ١٤، ;اللہ تعالى كى مہربانى ٨، ٩، ١١، ١٢

____________________

١_ تفسير عياشى ج ١ ص ١٠١ ح ٢٩٢، تفسير برھان ج ١ ص ٢٠٦ح ٧_

۴۵

امير المؤمنين (ع) : امير المؤمنين (ع) كاايثار و قربانى ١٤; امير المؤمنين (ع) (ع) كے فضائل ١٤

انسان: انسانوں كا تفاوت ١٠

ايثار: ايثار كااجر ٦; ايثار كى ترغيب٧;ايثار كى قدر و قيمت ٢، ٥; ايثار كے اثرات ٩; ايثار كے مراتب ١، ٤، ٦، ١٢، ١٣ ;خدا كى راہ ميں ايثار٣

تربيت: تربيت كا طريقہ ٧

دين: دين كى پاسبانى ٤

رشد و ہدايت: رشد و ہدايت كے اسباب ٤، ٧

روايت: ١٤، ١٥

عقيدہ: ١٠

عمل: ١٠

مجاہدين: مجاہدين كاہدف٣

معاشرتى گروہ: ١، ٤، ٨، ١٠

مومنين: مومنين كا ايثار ٧، ٨; مومنين كے فضائل ١٢

نبرد آزمائي: ظالم حكمرانوں كے خلاف نبرد آزمائي١٣; فساد كے خلاف نبرد آزمائي ٨، ١٣

۴۶

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ ادْخُلُواْ فِي السِّلْمِ كَآفَّةً وَلاَ تَتَّبِعُواْ خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ (٢٠٨)

ايمان والو تم سب مكمل طريقہ سے اسلام ميں داخل ہو جاؤ اور شيطانى اقدامات كا اتباع نہ كرو كہ وہ تمھاراكھلا ہوا دشمن ہے _

١_ تمام مؤمنين كا ہر لحاظ سے اسلام اور اس كے قوانين كے سامنے سر تسليم خم كرنا ضرورى ہے_يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة اس آيت ميں يہ جملہ''ولا تتبعوا خطوات الشيطان ''قرينہ بن رہا ہے كہ'' سلم ''سے مراد اسلام اور خدا كے احكامات كے سامنے مكمل طور پر سر جھكانا اور ان كى پيروى كرنا ہے نہ يہ كہ صرف لوگوں كے درميان صلح مقصود ہو_

٢_ اسلامى معاشرے ميں صلح ، اتحاد اوريگا نكت قائم كرنا تمام مومنين كى ذمہ دارى ہے_يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة اس لحاظ سے كہ''سلم''سے مراد صلح ہو، تو مومنين كے درميان صلح كا لازمہ عدم اختلاف ہے اور جب اختلاف نہيں ہوگا تو ان كے درميان اتحاد اور ہم آہنگى ہوگي_

٣_ ايمان كى روح اور حقيقت يہ ہے كہ خدا كے سامنے سر تسليم خم كريں اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كريں _*

يا ايها الذين ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

٤_ پورے وجود كے ساتھ مكمل طور پر خدا كے سامنے سر تسليم خم كر لينا اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كرنا ايمان كے بلند ترين درجات ميں سے ہے_يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة اس لحاظ سے كہ مومنين كو سر تسليم خم كرنے اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كا حكم ہوا ہے_

٥_ احكام خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا ايمانى معاشرے كى وحدت كا بنيادى مركز اور محور ہے_

يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة

۴۷

٦_ دين اسلام بشريت كى تمام ضرورتوں كو پورا كرنے والے احكام اور معارف كا حامل ہے_ادخلوا فى السلم كافة

اس صورت ميں كہ''كافة'' ،''السلم''، كيلئے حال ہو تو اس كا مطلب ہے كہ مكمل طور پر اسلام كے سامنے سر تسليم خم كرنا اوراس كا لازمہ يہ ہے كہ اسلام تمام تر بشرى ضروريات كو پورا كرسكتاہے_

٧_ شيطان كى پيروى اختلاف اور تفرقہ كا سبب ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

ظاہراً جملہ''ولا تتبعوا ...'' ايمانى معاشرے ميں صلح و اتحاد كے راستے ميں موجود ركاوٹ كو بيان كر رہا ہے يعنى شيطان كى پيروى اختلاف و تفرقہ كا باعث بنتى ہے_

٨_ شيطان مومنين كے اتحاد و اتفاق كا دشمن ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان انه لكم عدو مبين

٩_ شيطان كا وسوسہ اور فريب مختلف راہوں سے اور تدريجى انداز ميں ہوتا ہے_و لاتتبعوا خطوات الشيطان

''خطوات''كے معنى قدموں كے ہيں جو يہاں پر شيطانى فريب كارى كے مختلف قسم كے حيلوں اور طريقوں كو بيان كررہاہے اور چونكہ قدم ہميشہ ايك كے بعد دوسرا اٹھايا جاتا ہے لہذا يہ شيطان كے دھوكوں كے تدريجى ہونے كى طرف اشارہ ہے_

١٠_ خدا وند عالم كے حكم كى نافرمانى شيطان كى پيروى ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

١١_ شيطان مومنين كا كھلا دشمن ہے_انه لكم عدو مبين

١٢_ شيطان كى پيروى كرنے اور اسكے راستے پر چلنے سے خداوند متعال نے خبردار كيا ہے_و لاتتبعوا خطوات الشيطان

١٣_ خدا تعالى كى طرف سے اس بات پر متنبہ كيا گياہے كہ شيطان تفرقہ كا موجب ہے اورايمانى معاشرے ميں صلح اور وحدت كا مخالف ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان انه لكم عدو مبين

۴۸

١٤_ جو چيزيں مسلمانوں كے درميان تفرقہ و اختلاف كا باعث بنيں وہ شيطانى حربے ہيں _

يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

اتحاد: اتحاد كى اہميت ٢ ;اتحاد كے اسباب ٥

اختلاف: اختلاف كے اسباب ٧، ٨، ١٣، ١٤

اسلام: اسلام كى جامعيت٦

اطاعت : شيطان كى اطاعت٧، ١٠،٢ ١

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا متنبہ كرنا١٢، ١٣;اللہ تعالى كے اوامر ٥

ايمان: ايمان كى حقيقت ٣ ;ايمان كے انفرادى اثرات٣; ايمان كے مراتب٤ دين اور حقيقت: ٦

سرتسليم خم كرنا: اسلام كے سامنے سر تسليم خم كرنا ١; خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا٣، ٤، ٥;سر تسليم خم كرنے كى اہميت ٤; سر تسليم خم كرنے كے اسباب ٣

شيطان : شيطان سے روگردانى ٣، ٤; شيطان كى دشمنى ٨، ١١; شيطان كى مكارى و فريبكارى ٩; شيطانى وسوسہ٩

صلح: صلح كے دشمن١٣

گمراہي: گمراہى كے اسباب٩، ١٤

نافرماني: نافرمانى كے اثرات١٠

مومنين: مومنين كى ذمہ دارى ١، ٢، ١٤;مومنين كے دشمن٨، ١١

۴۹

فَإِن زَلَلْتُمْ مِّن بَعْدِ مَا جَاءتْكُمُ الْبَيِّنَاتُ فَاعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ (٢٠٩)

پھر اگر كھلى نشانيوں كے آجا نى كے بعد لغزش پيدا ہو جائے تو ياد ركھو كہ خدا سب پر غالب ہے اور صاحب حكمت ہے _

١_ ان لوگوں كو خدا نے دھمكى دى ہے جو اتمام حجت (روشن دليلوں ) كے بعد بھى اسلامى معاشرے ميں تفرقہ اور اختلاف پھيلاتے ہيں _يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات فاعلموا ان الله عزيز حكيم

٢_ الہى تعليمات كى عظمت و سربلندى _*فان زللتم من بعد

''زلل''كے معنى سقوط (گرنے ) كے ہيں اور سقوط عموما ايسى جگہوں پر استعمال ہوتا ہے جہاں كوئي چيز اونچى جگہ سے گرے_

٣_ شيطان كى پيروى ، لغزش اور انحراف ہے_ولاتتبعوا خطوات الشيطان فان زللتم

٤_ خدا تعالى نے مومنين كى ہدايت اور ان كے درميان اتحاد پيدا كرنے كى خاطر روشن دليليں بھيجى ہيں _

ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات

٥_ علم حاصل ہوجانے كے بعد لغزش قابل قبول نہيں ہے_و لا تتبعوا فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات

٦_قانون جان لينے كے بعد انسان كى ذمہ دارى ہے كہ اس پر عمل كرے_فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات

مذكورہ بالا مطلب ميں ''بينات''سے قوانين مراد ليئے گئے ہيں _

٧_ معا شرے ميں اتحاد قائم كرنے كى زيادہ ذمہ دارى علماء پر عائد ہوتى ہے_*من بعد ما جائتكم البينات

۵۰

كيونكہ خدا كى آيات وبينات كو سمجھنا زيادہ تر دينى علماء سے مربوط ہے اور عموما دينى معاشرے ميں زيادہ تر اختلافات انكى طرف پلٹتےہيں اس لحاظ سے مذكورہ بالا آيت كى زيادہ توجہ علماء پر ہے_

٨_ خداوند عالم، عزيز (غلبہ والا) اور حكيم ہے_فاعلموا ان الله عزيز حكيم

٩_ احكام كے بيان كرنے اور روشن دليليں بھيجنے كے بعد خطاكاروں كو سزا ديناخدا كى حكمت كا تقاضا ہے_

فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات ان الله عزيز حكيم

١٠_ خداوند متعال كے ارادہ كے پورا ہونے ميں كوئي بھى طاقت مانع نہيں بن سكتي_فان زللتم ان الله عزيز حكيم

كيونكہ عزيز كے معنى غلبے والا اور نا قابل شكست ہونے كے ہيں _

١١_ شيطان كى پيروى كرنا اور تفرقہ ايجاد كرنا، خداوند عالم اور اس كے دين كو كوئي نقصان نہيں پہنچاسكتا_

ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا فان زللتم ان الله عزيز حكيم يہ مطلب گزشتہ مطلب كى وضاحت كى روشنى ميں ہے_

١٢_ خداوند متعال كے عزيز ہونے اور اس كى حكمت كے بارے ميں آگاہي، اسكى اطاعت كرنے اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كا موجب بنتى ہے_ادخلوا فى السلم ...و لاتتبعوا ان الله عزيز حكيم

١٣_ خدا تعالى كے فرامين كى نافرمانى اور انحراف اس كے عزت بخش اور حكيمانہ فرامين كا انكار ہے*فان زللتم فان الله عزيز حكيم احتمال ہے كہ احكام كى رعايت كا حكم دينے كے بعد''عزيز'' اور''حكيم'' كا لانا اس حقيقت كى طرف اشارہ ہو كہ احكام الہى حكيمانہ اور عزت بخش ہيں _

اتحاد: اتحاد كى اہميت ٤، ٧; اتحاد كے اسباب ٤، ٧

اتمام حجت: ١

اختلاف: اختلاف كى سزا ١;اختلاف كے اسباب ١١

اسماء و صفات: حكيم ٨، عزيز ٨

اطاعت: شيطان كى اطاعت ٣، ١١

۵۱

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا ارادہ ١٠; اللہ تعالى كا محيط ہونا ١٠; اللہ تعالى كى برہان٤; اللہ تعالى كى تعليمات ٢; اللہ تعالى كى حكمت٩، ١٢;اللہ تعالى كى دھمكى ١ ; اللہ تعالى كى عزت١٢;اللہ تعالى كے اوامر ١٣

انسان: انسان كى ذمہ دارى ٦

سر تسليم خم كرنا: سر تسليم كرنے كے اسباب ١٢

شيطان: شيطان سے منہ پھيرنا ١٢

علم: علم اور سزا ٩; علم اور عمل ٥، ٦، ١٢; علم اور شرعى فريضہ٦، ١٢

علماء: علماء كى ذمہ دارى ٧

فقہى قواعد: ٩

گمراہي: علم كے باوجود گمراہي٥;گمراہى كے اسباب ٣

گناہ گار: گناہگاروں كى سزا ٩

نافرماني: نافرمانى كے اثرات١٣

ہدايت: ہدايت كے اسباب ٤ ; ہدايت كے موانع ٣

هَلْ يَنظُرُونَ إِلاَّ أَن يَأْتِيَهُمُ اللّهُ فِي ظُلَلٍ مِّنَ الْغَمَامِ وَالْمَلآئِكَةُ وَقُضِيَ الأَمْرُ وَإِلَى اللّهِ تُرْجَعُ الأمُورُ (٢١٠)

يہ لوگ اس بات كا انتظار كر رہے ہيں كہ ابر كے سايہ كے پيچھے عذاب خدا يا ملائكہ آجائيں اور ہر امر كا فيصلہ ہو جائے اور سارے امور كى بازگشت تو خدا ہى كى طرف ہے _

١_ احكام خدا كے سامنے سر تسليم خم نہ كرنا اور شيطان كي پيروى كرنا عذاب خدا كا موجب ہے_

۵۲

ادخلوا فى السلم كافة هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل اس آيت ميں ''ان ياتيہم الله ''كا جملہ ، سابقہ آيت ميں موجود '' فان اللہ عزيز حكيم'' كے قرينے سے عذاب الہى سے كنايہ ہے _

٢_ بعض لوگ اس وقت تك سر تسليم خم نہيں كرتے اور نہ ہى ايمان لاتے ہيں جب تك عذاب خدا نازل نہ ہوجائے_هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام

٣_ ظالموں اور سركشوں پر عذاب خدا كے نزول كا ايك ذريعہ بادل ہيں _ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام

٤_ سركشوں پر عذاب الہى اسكى رحمت كے قالب ميں _هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام

اس بات كے پيش نظر كہ بادل خدا كى رحمت كا مظہر ہيں ليكن اس آيت ميں بادلوں كا ذكر عذاب خدا كے وسيلے كے طور پر ہوا ہے_

٥_ ملائكہ عذاب الہى كے نازل كرنے والے ہيں _ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام و الملائكة

٦_ بعض لوگ اللہ تعالى كے سامنے سرتسليم خم كرنے كيلئے خدا تعالى اور ملائكہ كى آمد كے منتظر ہيں _

هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام و الملائكة و قضى الامر اس صورت ميں كہ جملہ''ھل ينظرون'' عذاب كى دھمكى نہ ہو بلكہ ايك حقيقت كا بيان ہو كہ لوگوں نے اللہ تعالى اور ملائكہ سے بے جاتوقع وابستہ كى ہوئي ہے_

٧_ عذاب كى نشانياں ديكھ كر اور وقت گزرجانے كے بعد خدا وند متعال كے آگے سر تسليم خم كرنا بے فائدہ ہے_

هل ينظرون الا ان ياتيهم و قضى الامر

٨_ قيامت كے دن ايمان اور اطاعت كا اظہار بے سود ہوگا*_و قضى الامر

اس صورت ميں كہ ملائكہ اور عذاب آنے كا مطلب ، قيامت كے دن ان كا نزول ہو_

٩_ تمام امور كا آغاز و انجام پروردگار عالم كى طرف سے ہے_و الى الله ترجع الامور

كيونكہ''رجع''كے معنى وہيں پر لوٹنے كے ہيں جہاں سے آغاز ہوا ہو_

۵۳

١٠_ اگر انسان كے مدّنظر يہ رہے كہ تمام چيزوں كو خدا كى طرف لوٹنا ہے تو اس كے لئے خدا كى اطاعت اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كرنے كے اسباب فراہم ہوجاتے ہيں _و لا تتبعوا خطوات و الى الله ترجع الامور

١١_ خداوند متعال نے ان لوگوں كو خبردار كيا ہے جو قوانين الہى كے سامنے سر تسليم خم نہيں كرتے اور شيطان كى پيروى كرتے ہيں _و لا تتبعوا خطوات هل ينظرون الا ان ياتيهم و الى الله ترجع الامور

١٢_ بعض لوگوں نے اللہ تعالى اور ملائكہ كو ديكھنے كى غلط توقعات وابستہ كرركھى ہيں _هل ينظرون الا ان ياتيهم والملائكه

اجتماعى و معاشرتى گروہ:٢، ٦،٢ ١

اطاعت: شيطان كى اطاعت١، ١١

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى دھمكياں ١١; اللہ تعالى كى طرف بازگشت ١٠; اللہ تعالى كى طرف رجوع ٩

امور كا انجام : ٩

امور كا مبدا : ٩

ايمان: ايمان كے اسباب ٢; ايمان كے مواقع ٧، ٨ بے جا توقعات: ١٢

خلقت: نظام خلقت٩

سر تسليم خم كرنا: سر تسليم خم كرنے كا پيش خيمہ٦، ١٠; سر تسليم خم كرنے كى اہميت٧; سر تسليم خم كرنے كے اسباب ٢

شيطان : شيطان سے منہ پھرنا ١٠

عذاب: عذاب رحمت كے ساتھ ٤ ;عذاب كے بادل٣; عذاب كے ذرائع ٣; عذاب كے موجبات ١;نزول عذاب ٢، ٣، ٥;

علم: علم و عمل كا رابطہ ١٠

قيامت: قيامت ميں ايمان ٨; قيامت ميں سر تسليم خم كرنا ٨

۵۴

ملائكہ: ملائكہ كا نزول ٦;ملائكہ كى رسالت ٥

نافرماني: نافرمانى كى سزا ١ ، ٣، ٤، ١١

نيك عمل: نيك عمل كا پيش خيمہ١٠

سَلْ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَمْ آتَيْنَاهُم مِّنْ آيَةٍ بَيِّنَةٍ وَمَن يُبَدِّلْ نِعْمَةَ اللّهِ مِن بَعْدِ مَا جَاءتْهُ فَإِنَّ اللّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ (٢١١)

ذرا بنى اسرائيل سے پو چھئے كہ ہم نے انہيں كس قدر نعمتيں عطا كى ہيں _اور جو شخص بھى نعمتوں كے آجانے كے بعد انہيں تبديل كر دے گا وہ ياد ركھے كہ خدا كا عذاب بہت شديد ہوتا ہے _

١_ خداوند متعال كى طرف سے روشن دلائل اورمعجزات دكھائے جانے كے باوجودبنى اسرائيل نے نافرمانى اور انحراف كيا_كم آتيناهم من اية بينة و من يبدل نعمة الله

٢_ بنى اسرائيل كا انجاممسلمانوں كيلئے باعث عبرت ہونا چاہيئے_يا ايها الذين امنوا ادخلوا فى السلم كافة سل بن اسرائيل ايسا معلوم ہوتاہے كہ خداوند عالم كا بنى اسرائيل كے بارے ميں تحقيق كا حكم دينے كا مقصد ان كے انجام سے عبرت حاصل كرنا ہے _

٣_ گذشتہ امتوں كے بارے ميں تحقيق اور انكى تاريخ سے سبق سيكھنا ضرورى ہے_سل بن اسرائيل كم آتيناهم فان الله شديد العقاب

٤_ خدا تعالى نے بنى اسرائيل كيلئے واضح نشانياں اوروافر معجزے بھيجے ہيں _كم آتيناهم من اية بينة

٥_ اللہ تعالى كى سنتيں اور تاريخ كے قوانين ہميشہ جارى رہتے ہيں _

۵۵

سل بن اسرائيل كم اتيناهم من آية بينة

سوال اور جستجو كا حكم اس لئے ہے تا كہ بيدارى اور توجہ كا باعث بنے كہ بنى اسرائيل پر جو گزرچكاہے اگر مومنين بھى وہى كام كريں جو انہوں نے كيئے تو مومنين كو بھى ان جيسى ہى سزا بھگتناپڑے گي_ حقيقت ميں يہ سنت الہى اور اس كے جارى و سارى ابدى اصولوں كا بيان ہے_

٦_ دين خدا ميں تفرقہ اور تحريف كرنے والوں اور عذاب الہى كا شكار ہونے والوں كا واضح مصداق بنى اسرائيل ہيں _ادخلوا فى السلم كافة فان زللتم من بعد ما سل بن اسرائيل كم اتيناهم من آية بينة

كيونكہ''سلم''( خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا اور اسلامى معاشرے كا اتحاد ) ميں داخل ہونے كے امر اور شيطان كى پيروى سے روكنے كے بعدبنى اسرائيل كو نمونے كے طور پر ذكر كيا گيا ہے_

٧_ خداوند متعال كے احكام اور معجزات اسكى نعمتوں ميں سے ہيں _اتيناهم من آية بينة و من يبدل نعمة الله

٨_ خداوند متعال كى نشانياں آنے كے بعد ان سے انحراف كرنا شديد عذاب كا موجب ہے_و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب

٩_ خداوند عالم سخت عذاب دينے والا ہے_فان الله شديد العقاب

١٠_ خدا تعالى كے دين اور ا س كى روشن نشانيوں ميں تبديلى اور تحريف كرنے والے سخت عذاب كے مستحق ہيں _

و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب

الہى نعمتوں كا واضح اور مورد نظر مصداق يہاں پر خدا كا دين اور اسكى نشانياں ہيں اور تبديلى سے مراد تحريف ہے_

١١_ خدا تعالى كى نعمتوں كے مقابلے ميں انسان پر بہت بڑى ذمہ دارى عائد ہوتى ہے_و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب كفران نعمت پر شديد عذاب ، نعمت الہى كے مقابلے ميں عظيم ذمہ دارى پر دلالت كرتاہے_

١٢_ علمائے دين پر بہت بڑى ذمہ دارى عائد ہوتى ہے_

۵۶

سل بن اسرائيل كم اتيناهم من اية بينة كيونكہ تبديلى اور تحريف انہى لوگوں سے ممكن ہے جو آيات الہى سے آگاہى ركھتے ہوں _

١٣_ نشانيوں كے آجانے اور اتمام حجت كے بعد نافرمانى اورسركشى كيلئے كوئي بہانہ باقى نہيں رہتا_

كم اتيناهم من اية بينة و من يبدل نعمة الله من بعد ما جائته

١٤_ دين ميں تحريف اور تبديلى كرنے والوں كو شديد عذاب ميں مبتلا كرنا الہى سنتوں ميں سے ہے_

و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب

''من يبدل نعمة الله ''عام ہے اور ان تمام لوگوں كو شامل ہے جو آيات الہى ميں تحريف كرتے ہيں بالخصوص اس مطلب كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ دوسروں كو بنى اسرائيل جيسے تحريف كرنے والوں سے عبرت اور نصيحت لينى چاہيئے_

آيات خدا: ٤، ١٣ آيات خدا كى تحريف ١٠

اتمام حجت: ١٣

اختلاف: اختلاف كے عوامل ٦; دينى اختلاف ٦

اسماء و صفات: شديد العقاب ٩

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا عذاب ٩; اللہ تعالى كى سنتيں ١٤; اللہ تعالى كى نعمتيں ٧، ١١ ;اللہ تعالى كے اوامر٧

انسان: انسان كى ذمہ دارى ١١

بنى اسرائيل: بنى اسرائيل كا انجام ٢;بنى اسرائيل كا تحريف كرنا ٦; بنى اسرائيل كى سزا ٦;بنى اسرائيل كى گمراہى ١; بنى اسرائيل كى نافرمانى ١;بنى اسرائيل ميں معجزہ ١، ٤

تاريخ: تاريخ پر حاكم سنتيں ٥; تاريخ سے عبرت لينا ; ٢، ٣ فلسفہ تاريخ ٢، ٥

تحريف كرنے والے: تحريف كرنے والوں كى سزا ١٠،١٤

تحقيق: تحقيق كى اہميت ٣

۵۷

دين:دين ميں تحريف ٦، ١٠; دين ميں تحريف كى سزا ١٤

عبرت: عبرت كے اسباب ٢، ٣

عذاب: اہل عذاب ٦، ١٠، ١٤; عذاب كے اسباب ٨، ١٤; عذاب كے مراتب٦، ٨، ١٠، ١٤;

علم: علم اور سزا ٨ ; علم اور شرعى ذمہ دارى ١٢

علماء: علماء كى ذمہ دارى ١٢

گذشتہ امتيں : گذشتہ امتيں اور ان كا انجام ٣

گمراہي: گمراہى كے اثرات ٨، گمراہى ميں عذر ١٣

معجزہ: معجزہ كى نعمت ٧

معذرت خواہي: ١٣

زُيِّنَ لِلَّذِينَ كَفَرُواْ الْحَيوةُ الدُّنْيَا وَيَسْخَرُونَ مِنَ الَّذِينَ آمَنُواْ وَالَّذِينَ اتَّقَواْ فَوْقَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَاللّهُ يَرْزُقُ مَن يَشَاء بِغَيْرِ حِسَابٍ (٢١٢)

اصل ميں كافروں كے لئے زندگانى دنيا آراستہ كردى گئي ہے اور وہ صاحبان ايمان كا مذاق اڑاتے ہيں حالانكہ قيامت كے دن متقى اور پرہيزگار افراد كا درجہ ان سے كہيں زيادہ بالاتر ہو گا اور الله جس كو چاہتا ہے بے حساب رزق ديتا ہے _

١_ كافروں كى نظر ميں دنياوى زندگى كى چمك دمك_زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٢_ دنياوى زندگى كى زيب و زينت نے كافروں كى نظروں سے اسكى حقيقت كو چھپا ليا ہے_

۵۸

زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٣_ دنياوى زندگى اور مادى اقدار كو سب كچھ سمجھ بيٹھنے كا اصلى سبب كفر ہے_ زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٤_ دنيا كے جلووں پر فريفتہ ہونا آيات خدا ميں تحريف اور اس كى نعمتوں ميں تبديلى كے اسباب ميں سے ہے_

و من يبدل زين للذين كفروا جملہ''زين ...''، جملہ ''ومن يبدل ...'' كيلئے علت ہے_

٥_ دنياوى زندگى پر فريفتہ ہونے اور اس كے ساتھ دل لگانے كى مذمت_زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٦_ آيات اور نعمات خدا ميں تحريف اور تبديلى كفر ہے_و من يبدل نعمة الله زين للذين كفروا

چونكہ''زين ...''،''من يبدل ...''كى علت اور غرض كو بيان كررہا ہے لہذاتحريف اور تبديلى كرنے والے، كفار(الذين كفروا) كے مصاديق ميں سے شمار ہونگے_

٧_ مومنين كا مذاق اڑانا دنيا داروں اور كافروں كى روش ہے_زين للذين كفروا الحيوة الدنيا و يسخرون من الذين امنوا

فعل مضارع''يسخرون''استمرار اورپر دلالت كرتا ہے مذكورہ بالا عبارت ميں اس كے لئے ''روش ''كا لفظ استعمال كيا گيا ہے_

٨_ كفار كے نزديك كسى كو باشخصيت سمجھنے كا معيار، اس كے پاس مال و دولت كى فراوانى ہے_

زين للذين و يسخرون من الذين امنوا چونكہ كفّار دنيا پر فريفتہ ہيں ، لہذا جو بھى دنيا كے مال و منال سے تہى دست ہو جيسا كہ صدر اسلام كے اكثر مسلمان تھے، ان كى نظر ميں حقير ہے_

٩_ مومنين كا مذاق اڑانے كى مذمت_و يسخرون من الذين امنوا

١٠_صدر اسلام كے مسلمانوں كا فقر و فاقہ اور مال و دولت كا كفّار كے يہاں تمركز_*زين للذين كفروا و يسخرون و الله يرزق كافروں كى نظر ميں دنيا كا جلوہ، مومنين كا مذاق اڑانا، خدا كا مومنين كو قيامت كے دن برترى كا وعدہ دينا اور ان كو بے حساب نعمتوں سے مالا مال كرنا مذكورہ بالا مطلب كى دليليں ہيں _

۵۹

١١_ ايمان ،انسان كو دنيا پر فريفتہ ہونے، اس سے دل لگانے اور اسے زندگى كا اصلى ترين سرمايہ سمجھنے سے روكتا ہے_

زين للذين كفروا الحيوة الدنيا ''زين للذين ...''كا مفہوم يہ ہے كہ دنياوى زندگى كا زرق و برق مومنين كے دلوں ميں طمع اور فريب ايجاد نہيں كرسكتا_

١٢_ اہل تقوي مومنين قيامت كے دن كفار سے بلند مقام پر ہوں گے _و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٣_ قيامت، متقين كى كفار پر برترى و فضيلت اور حقيقى اقدار كے ظاہر ہونے كا دن ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة كيونكہ با تقوي مومنين حقيقى معنوں ميں اس دنيا ميں بھى برترى ركھتے ہيں لہذا قيامت كا دن اس برترى كے ظاہر ہونے كا مقام ہوگا_

١٤_ افراد كى حقيقى قدر و قيمت كا معيار تقوي ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٥_آخرت ميں دنيا پرستوں اور كافروں كا پست مقام_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٦_ تقوي قيامت كے دن اعلي مقام پانے كا سبب ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٧_ مومنين كوقيامت كے دن برترى دينے كا وعدہ الہي، انہيں كفار كے تمسخر كے مقابلے ميں تسلى دينے اور ثابت قدم ركھنے كا عامل ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة ايسا معلوم ہوتاہے كفار كى طرف سے اہل تقوى كے تمسخر كے ذكركے بعد''الذين اتقوا ...'' كا جملہ اہل تقوى كى تسلى كيلئے ہے_

١٨_ ايمان و تقوي كا ساتھ ہونا قيامت كے دن برترى اور فضيلت كا موجب بنے گا_

و يسخرون من الذين امنوا و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة ''الذين آمنوا''كى جگہ ''والذين اتقوا ...'' كا لانايہ سمجھانے كے ليئے ہے كہ ايمان كے ساتھ تقوي بھى ضرورى ہے_

١٩_ صاحبان تقوي مومنين آخرت ميں خداوند عالم كے بے حد و حساب رزق سے بہرہ مند ہونگے_

و الذين اتقوا و الله يرزق من يشاء بغير حساب يہاں پر'' بغير حساب'' كا لفظ ممكن ہے رزق كى كثرت و فراوانى اور اس كے لامتناہى ہونے

۶۰

سے كنايہ ہو_

٢٠_ خدا تعالى جسے چاہے گا بے حساب اور فراواں رزق عطا فرمائے گا_و الله يرزق من يشاء بغير حساب

٢١_ روزى دينے كے بارے ميں خدا تعالى كى مشيت كے سامنے كسى قسم كا كوئي اور ارادہ ركاوٹ نہيں ہوسكتا_

و الله يرزق من يشاء

٢٢_ خداوند عالم باتقوي مومنين كو ايسے ذرائع سے روزى عطا كرے گا جن كا انہيں وہم و گمان تك نہ ہوگا_

و الذين اتقوا و الله يرزق من يشاء بغير حساب

ممكن ہے كہ ''بغير حساب'' كے معنى ايسے ذرائع كے ہوں جو ناقابل تصور ہيں يعنى ايسے ذرائع جو عام اندازوں كے مطابق وہم و گمان ميں نہ آتے ہوں _

آيات خدا: آيات خدا كى تحريف ٤، ٦

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١٠

اطمينان: اطمينان وعوامل ١٧

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا وعدہ ١٧; اللہ تعالى كى روزى ٢٠،٢١، ٢٢;اللہ تعالى كى مشيت ٢٠، ٢١; اللہ تعالى كى نعمتيں ٤، ٦

ايمان: ايمان اور عمل ٤، ١٨; ايمان كے اثرات ١٨; ايمان كے انفرادى اثرات ١١

تربيت: تربيت كا طريقہ ١٧

تقوي: تقوي كا اجر ١٩; تقوي كى اہميت ١٤ ;تقوي كے اثرات ١٦،٨ ١

دنيا: دنياوى وسائل ٨

دنيا پرستي: دنيا پرستى كا پيش خيمہ ٣; دنياپرستى كى سرزنش ٥; دنياپرستى كے اثرات٤، ٧; دنياپرستى كے موانع١١

۶۱

رشد وترقي: رشد و ترقى كے اسباب و عوامل ١٦، ١٨

زندگي: دنياوى زندگى ١، ٢، ٣

زينت: دنياوى زينت ١،٢

قدر و قيمت: قدر و قيمت كا معيار ٨، ١٤

قدر و قيمت كا اندازہ لگانا: قدر و قيمت كا اندازہ لگانے كا معيار ٨

قيامت: قيامت ميں اقدار٣ ١;قيامت ميں حقائق كا ظہور ١٣ ; قيامت ميں دنياپرست افراد ١٥; قيامت ميں كفار ١٢، ١٣، ١٥، ١٧;قيامت ميں مومنين ١٢، ١٧، ١٨، ١٩ ; متقين قيامت ميں ١٢، ١٣، ١٦، ١٨

كفار: كفار كا برتاؤ ٧ ;كفار كى ثروتمندى ١٠;كفار كى دنيا پرستى ١، ٢; كفار كے ہاں قدر و قيمت ٨

كفر: كفر كے اثرات٣; كفر كے موارد ٦

گمراہي: گمراہى كا پيش خيمہ٢;گمراہى كے عوامل ٤

ماديات: ماديات كى اہميت٣

متقين: متقين كے فضائل ١٢

مذاق اڑانا: مذاق اڑانے كى سرزنش ٩

مومنين: صدر اسلام كے مومنين ١٠; متقى مومنين٢٢ ; مومنين كاتمسخر ٧، ٩، ١٧; مومنين كا فقر ١٠; مومنين كوتسلى ١٧; مومنين كى روزى ٢٢;مومنين كے فضائل ١٢

ہدايت: ہدايت كے موانع ٢

۶۲

كَانَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً فَبَعَثَ اللّهُ النَّبِيِّينَ مُبَشِّرِينَ وَمُنذِرِينَ وَأَنزَلَ مَعَهُمُ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِيَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ فِيمَا اخْتَلَفُواْ فِيهِ وَمَا اخْتَلَفَ فِيهِ إِلاَّ الَّذِينَ أُوتُوهُ مِن بَعْدِ مَا جَاءتْهُمُ الْبَيِّنَاتُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ فَهَدَى اللّهُ الَّذِينَ آمَنُواْ لِمَا اخْتَلَفُواْ فِيهِ مِنَ الْحَقِّ بِإِذْنِهِ وَاللّهُ يَهْدِي مَن يَشَاء إِلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ (٢١٣)

(فطرى اعتبار سے ) سارے انسان ايك قوم تھے _ پھر الله نے بشارت دينے والے اورڈرانے والے انبياء بھيجے اور ان كے ساتھ برحق كتاب نازل كى تا كہ لوگوں كے اختلافات كا فيصلہ كريں اور اصل اختلاف انھيں لوگوں نے كيا ہے جنھيں كتاب مل گئي ہے اور ان پر آيات واضح ہو گئيں صرف بغاوت اور تعدى كى بنا پر _ تو خدا نے ايمان والوں كو ہدايت دے دى اور انھوں نے اختلافات ميں حكم الہى سے حق دريافت كر ليا اور و ہ تو جس كو چاہتا ہے صراط مستقيم كى ہدايت دے ديتا ہے _

١_ ابتدائي معاشرہ ميں انسانوں كى وحدت و يگانگت_كان الناس امة واحدة

٢_ آغاز خلقت سے ہى انسان اجتماعى زندگى كا مظہر ہے_كان الناس امة واحدة

''امة'' ايسى جماعت كو كہا جاتا ہے جو مشترك ہدف ركھتى ہو اور اس كا لازمہ اجتماعى زندگى گذارنا ہے_

۶۳

٣_ ابتدائي دور كے انسان افكار و خيالات اور تمايلات و اعتقادات ميں يكساں تھے_*كان الناس امة واحدة

''امة واحدة''ہونے كا لازمہ يہ ہے كہ اس كے افراد اپنے افكار ميں يكساں ہوں اور ايك جيسے رجحانات ركھتے ہوں _

٤_ ابتدائي معاشروں كے مفادات ميں تضاد نہيں تھا_*كان الناس امة واحدة

يہ اس بات كے پيش نظر ہے كہ عموما ً لوگوں ميں اختلاف ان كے مفادات كے ايك دوسرے سے ٹكراؤ كى وجہ سے پيدا ہوتا ہے اور ابتدائي معاشروں كى وحدت سے معلوم ہوتا ہے كہ باہمى مفادات كے لحاظ سے ان ميں كوئي اختلاف و تضاد نہيں پايا جاتا تھا_

٥_ ابتدائي انسان بلوغ فكرى سے عارى اور علم و آگاہى كے لحاظ سے ابتدائي سطح كے تھے*_كان الناس امة واحدة فبعث الله النبيين خداوند عالم نے انسانى معاشرے كى ابتدائي تشكيل كے وقت ان كى طرف نبى نہيں بھيجے اور اس سے معلوم ہوتا ہے كہ شايد ابتدائي معاشرے رشد اور سطح فكرى كے لحاظ سے اس قابل نہ تھے كہ ان كى طرف نبى يا رسول بھيجا جائے_

٦_ابتدائے خلقت كے معاشروں كے درميان اختلافات كے پيدا ہونے تك ان ميں نبى نہيں بھيجے گئے_كان الناس امة واحدة فبعث الله النبيين ليحكم فيما اختلفوا يہاں پر''ليحكم بين الناس فيما اختلفوا'' كا جملہ اس حقيقت كو بيان كر رہا ہے كہ ابتدائي معاشروں كے درميان اختلافات پيدا ہونے سے پہلے كوئي نبى نہيں بھيجا گيا_

٧_ جب ابتدائي معاشروں كے درميان اختلاف ظاہر ہوا تو خداوند متعال كى طرف سے نبى بھيجے گئے_كان الناس امة واحدة فبعث الله النبيين ليحكم فيما اختلفوا فيه ''ليحكم ''كا جملہ دلالت كرتا ہے كہ جب ابتدائي معاشروں كے درميان اختلافات ظاہر ہوئے تو ان كى طرف انبياء بھيجے گئے نہ كہ اس سے پہلے_ لہذا ''كان الناس ...''كے بعد ''فاختلفوا'' كا جملہ مقدر ہوگا_

٨_ ابتدائے خلقت كے انسانوں كى تاريخ زندگى ميں بعثت انبياء (ع) ايك نقطہ عطوفت و رحمت_

كان الناس امة واحدة فبعث الله النبيين مبشرين

۶۴

٩_ بشارت و انذار انبياء (ع) كے اہم فرائض ميں سے ہے_فبعث الله النبيين مبشرين و منذرين

١٠_ تاريخ كا رخ بدلنے ميں اہم ترين كردار انبياء (ع) كا ہے_فبعث الله النبيين و ما اختلف فيه الا من بعد ما جائتهم البينات جملہ''ومااختلف فيہ''معاشروں كے تغير و تحول پر دلالت كرتا ہے كہ جس كا باعث بعض لوگوں كا انبياء (ع) كے مقابلے ميں سر اٹھا نا تھا_

١١_ انسانى معاشرے اپنے اختلافات كے حل (معاشرے كى ہدايت) كيلئے انبياء (ع) كى بعثت كے محتاج ہيں _

فبعث الله النبيين ليحكم بين الناس فيما اختلفوا فيه

١٢_ انسانوں كى ہدايت اور تبليغ كيلئے انبياء (ع) كے مؤثر عملى طريقے بشارت اور انذار ہيں _فبعث الله النبيين مبشرين و منذرين

٣ ١_ حكومت،لوگوں كے درميان فيصلہ اور ان كے اختلافات كا حل كرنا ، بعثت انبياء (ع) اورآسمانى كتب كے نزول كے اہداف ميں سے ہيں _و انزل معهم الكتاب بالحق ليحكم بين الناس

١٤_انبياء (ع) كا الہى قوانين كى حدود ميں عدل و انصاف قائم كرنا_و انزل معهم الكتاب بالحق ليحكم بين الناس

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''ليحكم'' كى ضمير''الكتاب'' كى طرف لوٹے_

٥ ١_ آسمانى كتابوں كے مطالب اور مضامين برحق ہيں _و انزل معهم الكتاب بالحق

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''بالحق'' جارو مجرور عامل مقدر كے متعلق اور ''الكتاب'' كے لئے حال ہو يعنى ايسى كتاب جو حق كے ساتھ ہے_

١٦_ حق كو باطل سے پہچاننے اور صحيح قضاوت و فيصلے كا معيار آسمانى كتابيں ہيں _و انزل معهم الكتاب بالحق ليحكم بين الناس

١٧_آسمانى كتابيں اپنے نزول كے مراحل ميں باطل كى دست درازى اور تحريف سے محفوظ رہى

۶۵

ہيں _و انزل معهم الكتاب بالحق يہ اس صورت ميں ہے كہ''بالحق'' ''انزل'' كے متعلق ہو_

١٨_ بشرى معاشروں كو تشكيل دينا اور ان ميں اتحاد و يگانگت پيدا كرنا ، انبيا ء (ع) اور اديان الہى كے اہداف ميں سے ہے_فبعث الله و انزل ليحكم بين الناس فيما اختلفوا فيه

١٩_ تمام انبياء (ع) حق كى ترويج كرنے والے اور ايك ہى نظام اور ہدف ركھتے ہيں _

فبعث الله النبيين مبشرين و منذرين و انزل معهم الكتاب بالحق

٢٠_ انسانيت كيلئے سب سے پہلى قانون ساز ہستى خدائے ذوالجلال كى ہے_فبعث الله و انزل معهم الكتاب بالحق ليحكم بين الناس ''فبعث الله '' كى ''فائ''سے پتہ چلتا ہے كہ بشرى معاشروں ميں جب اختلاف پيدا ہوگيا تو اس كى وجہ سے قانون كى ضرورت محسوس ہوئي لہذا خداوند عالم نے كتاب كو (قانون كے طور پر) اور انبياء (ع) كو (قانون كے مجرى اور نافذ كرنے والے كے طور پر) بھيجا_

٢١_ الہى قوانين كے ذريعے انسان لوگوں كے درميان برحق فيصلہ كرسكتا ہے_و انزل معهم الكتاب بالحق ليحكم بين الناس

٢٢_ انبياء (ع) ، الہى قوانين كے ابلاغ كرنے والے اور اس كا نفاذ كرنے والے ہيں _فبعث الله النبيين مبشرين ليحكم بين الناس اس چيز كے پيش نظركہ''ليحكم'' كا فاعل خداوند متعال ہو كہ درحقيقت حكومت اسى كى ہے اور انبياء (ع) تو صرف اس كے قوانين كا نفاذ كرنے والے ہيں _

٢٣_ انسانى معاشرے كيلئے قانون اور حكومت كى ضرورت ہے_و انزل معهم الكتاب بالحق ليحكم بين الناس

٢٤_ لوگوں كى معاشرتى زندگى ميں اختلاف پيدا ہونا طبيعى بات ہے_ليحكم بين الناس فيما اختلفوا فيه

٢٥_ لوگوں كى مشكلات اور تعليمات انبيائ(ع) كے درميان گہرا رابطہ ہے_

و انزل معهم الكتاب بالحق ليحكم بين الناس فيما اختلفوا فيه

۶۶

٢٦_ انبياء (ع) كے بھيجے جانے كے بعد، معاشروں ميں دينى اختلافات علمائے دين كى طرف سے ظاہر ہوتے ہيں _

و ما اختلف فيه الا الذين اوتوه من بعد ما جائتهم ''الذين اوتوہ''( جنہيں كتاب دى گئي) سے مراد علمائے دين ہيں

٢٧_ انبياء (ع) كى بعثت اور ابتدائي سطح كے اختلافات حل ہونے كے بعد معاشرے ميں نئے اختلافات (دينى اختلافات) پيدا ہوتے ہيں _ليحكم و ما اختلف فيه الا الذين اوتوه

٢٨_ علمائے دين كا انحراف و سركشى اور ظلم (بغاوت) انبياء (ع) كے اہداف ( لوگوں كو دين حق كى بنياد پر متحد كرنا )كے تحقق پذير ہونے ميں بنيادى ركاوٹ ہے _و ما اختلف فيه الا الذين اوتوه من بعد ما جائتهم البينات بغيا بينهم

٢٩_ خداوند عالم نے ان لوگوں كى شديد مذمت كى ہے جو حق كے واضح ہونے كے بعد حسادت اور حدودسے تجاوز كى وجہ سے اس ميں اختلاف كرتے ہيں _و ما اختلف فيه الا الذين اوتوه من بعد ما جائتهم البينات بغيا بينهم

''بغي'' لغت ميں حدود سے تجاوز اور حسد كے معنى ميں بھى استعمال ہوا ہے_

٣٠_ خداوند عالم كى واضح اور روشن دليلوں نے علمائے دين پر حجت تمام كردى اور ہر قسم كے عذر كے دروازے بھى بند كر ديئے ہيں _و ما اختلف فيه الا الذين اوتوه من بعد ما جائتهم البينات

٣١_ آسمانى كتابوں سے آگاہى ركھنے والے علماء ہى نے فقط اس ميں اختلاف كيا ہے_و ما اختلف فيه الا الذين اوتوه من بعد ما جائتهم البينات

٣٢_ نا اہل علماء كا حسد اور خودخواہى دينى اختلافات كى جڑ ہے_و ما اختلف بغيا بينهم

٣٣_ آسمانى كتابيں خدا تعالى كى واضح اور روشن دليليں ہيں _و انزل معهم الكتاب من بعد ما جائتهم البينات

ظاہراً ''بينات''(روشن دليلوں ) سے مراد آسمانى كتابيں ہيں _

۶۷

٣٤_ علماء كى ذمہ دارى بہت زيادہ اہميت كى حامل ہے نيز كسى معاشرے كى ہدايت كرنے يا اس ميں گمراہى پھيلانے ميں ان كا كردار كليدى نوعيت كا ہوتاہے_و ما اختلف فيه الا الذين اوتوه بغيا بينهم

٣٥_ دينى اختلافات كے وقت خداوند عالم مومنين كو ہدايت كرتاہے _فهدى الله الذين امنوا

٣٦_دين كى حقانيت كے صحيح ادراك اوراس كى پہچان كيلئے خداوندكريم مومنين كى ہدايت كرتاہے_

فهدى الله الذين امنوا لما اختلفوا فيه من الحق ''من الحق''ميں ''من'' بيانيہ ہے جو ''لما اختلفوا'' ميں موجود''ما''كى تشريح كر رہا ہے يعنى خداوند متعال نے مومنين كي'' حق'' كى طرف رہنمائي كى جس ميں انہوں نے اختلاف كيا تھا_

٣٧_ خداوند عالم كى ذات ہدايت كا سرچشمہ ہے_فهدى الله الذين امنوا ...والله يهدى من يشاء

٣٨_ حسد اور سركشى (بغاوت) كا موجود ہونا، بينات اور ہدايت الہى كے قبول كرنے ميں ركاوٹ ہے_

و ما اختلف فيه الا الذين اوتوه ...بغيا ''بغيا'' (بغاوت وسركشي) ''ما اختلف'' كيلئے ''مفعول لاجلہ ''ہے يعنى حق و ہدايت كو قبول نہ كرنے كى وجہ ان كا حسد و سركشى ہے_

٣٩_ انسان ہميشہ خدا تعالى كى ہدايت كا محتاج ہے_و الله يهدى من يشاء

خدا كى طرف سے مومنين كى راہنمائي باوجود اسكے كہ ہدايت پاچكے ہيں اس بات كى حكايت كرتى ہے كہ انسان ہميشہ خدا وند متعال كى ہدايت كا محتاج ہے_

٤٠_ انسانى معاشروں ميں موجود اختلافات كا صحيح حل آسمانى كتابيں ہى پيش كرسكتى ہيں _و انزل معهم الكتاب بالحق ليحكم بين الناس فيما اختلفوا فيه

٤١_ ايمان خدا كى خاص ہدايت كا باعث بنتاہے_فهدى الله الذين امنوا

كيونكہ ايمان خود ہدايت ہے لہذا دوبارہ مومنين كو ہدايت كرنے سے مراد خاص ہدايت ہوگي_

٤٢_ انبياء (ع) كى بعثت اور آسمانى كتابوں كے بھيجنے كا

۶۸

مقصد لوگوں كو صراط مستقيم كى طرف رہنمائي كرنا ہے_فبعث الله و الله يهدى من يشاء الى صراط مستقيم

٤٣_ خداوند عالم جسے چاہتا ہے صراط مستقيم كى طرف رہنمائي فرماتا ہے_و الله يهدى من يشاء الى صراط مستقيم

٤٤_ جب دينى اختلافات پيدا ہوں تو خدا تعالى مؤمنين كيخاص ہدايت فرماتا ہے_

و ما اختلف فيه الا الذين و الله يهدى من يشاء الى صراط مستقيم

٤٥_ حضرت نوح(ص) سے پہلے لوگ امت واحدہ تھے جو (انبياء (ع) كى رہنمائي كے بغير) اپنى فطرت پر زندگى بسركر رہے تھے_كان الناس امة واحدة امام محمد باقر (ع) فرماتے ہيں :''كانوا قبل نوح امة واحدة على فطرة الله لامهتدين و لاضلالا ''فبعث الله النبيين'' ''يعنى حضرت نوح (ع) سے پہلے لوگ فطرت خدا پر عمل پيرا تھے اور امت واحدہ تھے نہ وہ ہدايت يافتہ تھے اور نہ ہى گمراہ پس خدا تعالى نے انبياء (ع) كو مبعوث فرمايا''_

آسمانى كتابيں : آسمانى كتابوں كا نزول ١٧; آسمانى كتابوں كى تحريف ١٧ ;آسمانى كتابوں كى حقانيت ١٥;آسمانى كتابوں كے اہداف ١٣، ١٦، ٣٣، ٤٠، ٤٢

آيات خدا: ٣٣

اتحاد: اتحاد كے عوامل ١١،١٣، ١٨، ٢٨، ٤٠، ٤٤

اتمام حجت: ٣٠

احكام: احكام كى تشريع ٢٠

اختلاف: اختلاف كى اصلاح ١١، ١٣، ٤٠;اختلاف كے اثرات ٧; اختلاف كے عوامل ٢٤، ٢٦، ٢٩، ٣١، ٣٢ ;دينى اختلاف٢٦، ٢٧، ٣١، ٣٥، ٤٤

اديان: اديان كى تاريخ ٣، ٦، ٧، ٤٥;اديان كے اہداف ١٨; اديان ميں ہم آہنگى ١٩

امت واحدہ: ٤٥

____________________

١) مجمع البيان، ج ٢، ص ٥٤٣،نور الثقلين، ج ١ ص ٢٠٩ح ٧٨٣و ٧٨٤_

۶۹

انبياء (ع) : انبياء (ع) اور اصلاح معاشرہ ١١، ١٣، ١٨، ٢٥، ٢٨; انبياء (ع) كا انذار ٩، ١٢; انبياء (ع) كا بنيادى كردار ١٠; انبياء (ع) كى بشارت ٩، ١٢; انبياء (ع) كى بعثت ٧، ٨، ١١، ٢٧; انبياء (ع) كى تبليغ ١٢، ٢٢ ; انبياء (ع) كى تعليمات ١٩، ٢٥; انبياء (ع) كى حكومت ١٣; انبياء (ع) كى ذمہ دارى ٩; انبياء (ع) كى ذمہ دارى كا دائرہ ١٤; انبياء (ع) كى رسالت ٨، ١١، ١٣، ٢٢;انبياء (ع) كى ہم آہنگى ١٩; انبياء (ع) كے اہداف ٧، ١٣، ١٨، ١٩، ٢٢، ٢٨، ٤٢;انبياء (ع) كے فيصلے ١٣، ١٤

انسان: انسانى ضروريات ١١، ٢٣، ٣٩ ;انسانى فطرت ٤٥

ايمان: ايمان كے اثرات ٤١

باطل: باطل كى تشخيص كا معيار ١٦

تاريخ: ادوار تاريخ ١، ٢، ٥، ٦، ٤٥ ;تاريخ كا آغاز ١، ٢، ٣، ٤، ٥، ٦، ٧، ٨; تاريخ ميں تغيرات اور تبديلياں ١٠ تاريخى دور: ٨، ١٠

تبليغ: تبليغ كا طريقہ كار ١٢

تربيت: تربيت كا طريقہ ١٢;تربيت ميں ڈرانا دھمكانا ١٢

حسد: حسد كے اثرات ٢٩، ٣٢، ٣٨

حق: حق كى پہچان كا معيار ١٦

حق كو قبول كرنا: حق كو قبول كرنے كے موانع٣٨

حكومت: حكومت كى اہميت ١٣، ٢٣

خدا تعالى: خدا تعالى كى حدود ١٤، ٢١; خدا تعالى كى مشيت ٤٣; خدا تعالى كى ہدايت ٣٥، ٣٦، ٣٧، ٣٩، ٤١، ٤٣، ٤٤

خودپسندي: خودپسندى كے اثرات ٣٢

روايت: ٤٥

۷۰

سركشي:سركشى كے اثرات ٣٨

سماجى نظام: ١٨، ٢٣ صراط مستقيم :٤٢، ٤٣

ظلم: ظلم كے اثرات ٢٨

عدالتى نظام: ١٤

علماء: علماء اور اختلاف ٢٦، ٢٨، ٢٩، ٣١; علماء كاحسد ٢٩، ٣٢; علماء كا ظلم ٢٨; علماء كى خودپسندى ٣٢; علماء كى ذمہ داري٣٤; علماء كى سرزنش٢٩; علماء كى سركشى ٢٨، ٢٩، ٣٢; علمائے دين ٣٠

قانون: قانون كى اہميت ٢٣

قانون سازي: ٢٠

قضاوت: قضاوت كا معيار١٦، ٢١

گمراہي: گمراہى كے عوامل ٣٤

معاشرہ: ابتدائي معاشرہ١، ٤، ٦، ٧; معاشرتى ترقى كے عوامل ١١، ١٣; معاشرتى زوال كے عوامل ٢٨

معاشرتى تعلقات: ٢

مومنين: مومنين كى ہدايت ٣٥، ٣٦، ٤٤

ہدايت: خاص ہدايت ٣٥، ٤١، ٤٤ ;ہدايت كا سرچشمہ ٣٧; ہدايت كى بنياد٤١ ;ہدايت كے عوامل ١١، ٣٤، ٣٥، ٣٦، ٤٢ ; ہدايت كے موانع٣٨

۷۱

أَمْ حَسِبْتُمْ أَن تَدْخُلُواْ الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَأْتِكُم مَّثَلُ الَّذِينَ خَلَوْا مِن قَبْلِكُم مَّسَّتْهُمُ الْبَأْسَاء وَالضَّرَّاء وَزُلْزِلُواْ حَتَّى يَقُولَ الرَّسُولُ وَالَّذِينَ آمَنُواْ مَعَهُ مَتَى نَصْرُ اللّهِ أَلا إِنَّ نَصْرَ اللّهِ قَرِيبٌ (٢١٤)

كيا تمھارا خيال ہے كہ تم آسانى سے جنت ميں داخل ہو جاؤ گے جب كہ ابھى تمھارے سامنے سابق امتوں كى مثال پيش نہيں آئي جنھيں فقر وفاقہ اور پريشانيوں نے گھير ليا اور اتنے جھٹكے دئے گئے كہ خود رسول اور ان كے ساتھيوں نے يہ كہنا شروع كرديا كہ آخرخدائي امداد كب آئے گى _ تو آگاہ ہوجاؤ كہ خدائي امداد بہت قريب ہے _

١_ جنت ان لوگوں كيلئے ہے جوآزمائش الہى كے مقابلے ميں صابر ہيں _ام حسبتم ان تدخلوا الجنة

٢_ مشكلات اور سختياں جھيلے بغيرجنت ميں چلا جانا صرف خام خيالى ہے_ام حسبتم ان تدخلوا الجنة

٣_صرف ايمان، مصيبتيں جھيلے بغير جنت ميں جانے كيلئے كافى نہيں ہے_ام حسبتم ان تدخلوا الجنة

اس كے باوجود كہ يہ خطاب مومنين سے ہے جنت ميں ان كے داخلے كو مصائب اور مشكلات سہنے كے ساتھ مشروط كيا گيا ہے_

٤_ يہ نظريہ كہ صرف ايمان لانے سے معاشرے ميں كوئي مشكل پيش نہيں آئے گى خام خيالى ہے_ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما ياتكم كيونكہ مومنين كو يقينى طور پرجنت كا وعدہ ديا گيا ہے اور جنت ميں داخلے كا لازمہ، خدا كى طرف سے آنے والى مصيبتوں اور آزمائشوں پر صبر

۷۲

كرنا ہے پس ايمانى معاشرہ قطعى طور پر مصائب اور مشكلات سے دوچار ہوگا_

٥_گذشتہ انبياء (ع) كے پيروكار جنگ كى سختيوں اور مشكلات ميں صبر و استقامت كا مظاہرہ كرتے تھے_

ام حسبتم مسّتهم الباساء و الضراء جنگ كى سختيوں ، مصيبتوں اور مشكلات كو جھيلنے كے بعد خدا سے نصرت كى درخواست كرنا انبياء (ع) اور مومنين كے صبر و استقامت كى دليل ہے_

٦_ الہى سنتوں كے جاننے كا ايك منبع و ذريعہ تاريخ ہے_ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما ياتكم مثل الذين

٧_ تمام امتوں كے لوگوں كو مصائب و مشكلات كے ساتھ آزمانا سنت الہى ہے_

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما ياتكم مثل الذين خلوا من قبلكم مسّتهم الباساء و الضراء

٨_ سابقہ امتوں كى سختيوں اور مصائب كو مد نظر ركھنا مومنين كيلئے مشكلات برداشت كرنے ميں تسلى كا باعث ہے_

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما ياتكم مثل الذين

٩_ سابقہ انبياء (ع) اور انكى امتوں پر مسلسل مشكلات اور مصائب كى شدت سبب بنى كہ وہ خداوند عالم كى نصرت و مدد كے جلد آنے كى دعا كريں _مسّتهم الباساء و الضراء و زلزلوا حتى يقول الرسول والذين امنوا معه متى نصر الله

اس آيت ميں جملہ''متى نصر الله '' كا يہ مطلب نہيں ہے كہ نصرت الہى كے بارے ميں وہ شك و ترديد كا شكار تھے بلكہ مصائب كى شدت اور مشكلات كا تسلسل سبب بنا كہ وہ نصرت الہى كے جلدى آنے كى خواہش كرنے لگيں يا اس طرح سوچيں كہ خدا كى مدد ميں مزيد تاخير نہيں ہونى چاہيئے_

١٠_ انبياء (ع) اور مومنين جنگ كى مشكلات اور مصائب ميں گھر جانے كے وقت نصرت الہى اور غيبى امداد پر ايمان ركھتے تھے اور اس كى امداد كے آنے كا انتظار كرتے تھے_حتى يقول الرسول والذين امنوا معه متى نصر الله

جملہ''متى نصر الله '' جو كہ نصرت الہى كے وقت كے بارے ميں سوال ہے اس حقيقت كو بيان كررہا ہے كہ وہ دشمنوں كے مقابلے ميں خداوند متعال كى مدد پر يقين ركھتے تھے اور اسكے

۷۳

خواہش مند بھى تھے_

١١_ مشكلات و مصائب ميں تمام اميدوں كا واحد مركز خدا تعالى كى ذات اقدس ہے_متى نصر الله الا ان نصر الله قريب

١٢_يہ وعدہ الہى ہے كہ خدا تعالى انبياء (ع) اور مومنين كى مدد كرے گا_متى نصر الله الا ان نصر الله قريب

١٣_ جو مومنين مشكلات اور پريشانيوں ميں صبر و استقامت كا مظاہرہ كرتے ہيں ان كيلئے خداوند عالم كى امداد و نصرت كا وقت قريب ہے_الا ان نصر الله قريب سابقہ جملوں ''مستہم الباساء ...'' كے قرينےسے معلوم ہوتاہے كہ صابر مومنين كى مدد اور نصرت الہى كا وقت قريب ہے_

١٤_ مومنين كا الہى امداد كى اميد ركھنا انكے صبر و استقامت كا موجب بنتاہے_متى نصر الله الا ان نصر الله قريب

مصائب اور مشكلات كى عين شدت كے وقت، خدا كى مدد كا طلب گار ہونا ''متى نصر اللہ''اور پھر ان كے مقابلے ميں صبر و استقامت كا مظاہرہ كرنا اس حقيقت كو بخوبى عياں كرتا ہے كہ خدا كى مدد پر ايمان ركھنا مشكلات كے تحمل و برداشت كرنے ميں كس قدر مؤثر اور اہم ہے_

١٥_ مؤمنين كيلئے سختياں برداشت كرنا ضرورى ہے_ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما ياتكم

١٦_ مومنين كى تربيت كيلئے گذشتہ باايمان امتيں بہترين نمونہ ہيں _ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما ياتكم مثل الذين خلوا من قبلكم

١٧_ انسانوں كى تعمير و ترقى ميں مشكلات اور مصائب كا بنيادى كردار ہے _ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما ياتكم

بہشت ميں داخل ہونا كمال ہے اور مصائب و سختياں جنت ميں داخل ہونے ميں مؤثر ہيں _

١٨_ مصائب و مشكلات كے ذريعے آزمائش اور امتحان كے مرحلہ سے گذرنے كے لحاظ سے مؤمن امتوں كے درميان كوئي فرق نہيں ہے_ام حسبتم مثل الذين خلوا من قبلكم

١٩_ انبياء (ع) كے راستے پر چلنا مشكلات كے بغير ممكن نہيں _مثل الذين خلوا من قبلكم حتى يقول الرسول والذين امنوا معه

۷۴

٢٠_ مشكلات كا مقابلہ كرتے وقت انبياء (ع) ، عام اور فطرى و طبعى طريقوں سے استفادہ كرتے تھے_

مسّتهم الباساء و الضراء و زلزلوا حتى يقول الرسول والذين امنوا معه متى نصرالله

انبياء (ع) بھى دوسرے لوگوں كى طرح مشكلات كے مقابلے ميں صبر و استقامت كا مظاہرہ كرتے اور كسى معجزے اور خارق العادہ طريقے كو استعمال ميں نہ لاتے تھے_

٢١_ مصائب و مشكلات ميں صبر كا مظاہرہ كرنا نصرت الہى كے حصول كا موجب بنتاہے_

ام حسبتم ان تدخلوا متى نصر الله الا ان نصر الله قريب

انبياء (ع) و مؤمنين مشكلات كے آنے كے بعد اللہ تعالى كى مدد كے منتظر رہتے تھے_

٢٢_ تاريخ اپنے آپ كو دہراتى ہے_و لما ياتكم مثل الذين خلوا من قبلكم

استقامت: استقامت كے عوامل ٤ ١

اطاعت: انبياء (ع) كى اطاعت ١٩

امتحان: امتحان كى عموميت ٧، ١٨; امتحان كى قسميں ٧; امتحان ميں صبر ١; سختى كے ذريعے امتحان ٧، ١٨; مصائب كے ذريعے امتحان٧

اميد ركھنا: اللہ تعالى سے اميد ركھنا١١

انبياء (ع) : انبياء (ع) سختى ميں ٢٠; انبياء (ع) كا اميدوار ہونا ١٠; انبياء (ع) كا مدد مانگنا ٩ ; انبياء (ع) كى امداد ١٢; ابنياء (ع) كى سختياں ٩; انبياء (ع) كے پيروكار ٥، ٩; انبياء (ع) كے مصائب ٩

ايمان: ايمان كى قدر و قيمت ٣، ٤

تاريخ: تاريخ كا دہرايا جانا٢٢;تاريخ كى قدر و قيمت ٦

تربيت: تربيت كا طريقہ ١٦;تربيت كا نمونہ ١٦

ترقى : ترقى كے عوامل١٧

جنت: جنت كے اسباب ٢، ٣

۷۵

جنگ: جنگ كى سختياں ٥، ١٠

جنتى لوگ: ١

خدا تعالى: خدا تعالى كا وعدہ ١٢، ١٣;خدا تعالى كى امداد ٩، ١٠، ١٢، ١٤; خدا تعالى كى امداد كا پيش خيمہ٢١; خدا تعالى كى سنتيں ٦، ٧، ١٨;

سختياں : سختيوں كو آسان بنانے كى روش٨، ١٠، ١١، ٢٠ ; سختيوں كے اثرات ٩، ١٧; سختيوں ميں استقامت ٥، ٢١; سختيوں ميں صبر ٢، ٥، ١٥

شخصيت: شخصيت كى تعمير كے عوامل ١٧

شناخت: شناخت كے منابع ٦

صابرين: صابرين كى امداد ١٣

صبر: صبر كا اجر ١، ٢;صبر كى اہميت ١٥، صبر كے عوامل ١٤

عقيدہ: باطل عقيدہ ٤

علم: علم اور عمل ٨

غيبى امداد :١٠

مصائب: مصائب كے اثرات ١٧;مصائب ميں استقامت ٢١ ;مصائب ميں صبر ٢، ٣

مومنين: مومنين سختى ميں ١٠; مومنين كا اميدوار ہونا ١٠، ١٤، مومنين كا صبر ١٤، ١٥ ;مومنين كو تسلى دينا ٨; مومنين كى امداد١٢،١٣

۷۶

يَسْأَلُونَكَ مَاذَا يُنفِقُونَ قُلْ مَا أَنفَقْتُم مِّنْ خَيْرٍ فَلِلْوَالِدَيْنِ وَالأَقْرَبِينَ وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينِ وَابْنِ السَّبِيلِ وَمَا تَفْعَلُواْ مِنْ خَيْرٍ فَإِنَّ اللّهَ بِهِ عَلِيمٌ (٢١٥)

پيغمبر يہ لوگ آپ سے سوال كرتے ہيں كہ راہ خدا ميں كيا خرچ كريں _ تو آپ كہہ ديجئے كہ جو بھى خرچ كروگے وہ تمھارے والدين ، قرابتدار ، ايتام ، مساكين اور غربت زدہ مسافروں كے لئے ہو گا اور جو بھى كار خير كرو گے خدا اسے خوب جانتا ہے _

١_ لوگ نبى اكرم(ص) سے انفاق كے بارے ميں پوچھتے تھے_يسئلونك ماذا ينفقون

٢_ لوگوں كا نبى اكرم (ص) سے سوالات كرنا،آيات كے نزول اور احكام كے بيان كا سبب ہے_

يسئلونك ماذا ينفقون قل ما انفقتم من خير

٣_ پيغمبر(ص) اسلام ،احكام خدا كے بيان كرنے اور پہنچانے كا ذريعہ ہيں_ يسئلونك ماذا ينفقون قل ما انفقتم

٤_ انسان كا مال و اسباب خير ہے_قل ما انفقتم من خير ''من خير''، ''ما انفقتم'' ميں موجود '' ما'' كا بيان ہے _

٥_ والدين كيطرف توجہ دينا لازم ہے اور انفاق ميں انہيں دوسروں پر مقدم كرنا چاہيئے_فللوالدين و الاقربين و اليتامي

٦_ اسلام انفاق كے مصارف ميں انسان كے جذبات كو مدنظرركھتاہے_فللوالدين و الاقربين و اليتامي و المساكين و ابن السبيل اس لحاظ سے كہ پہلے''والدين'' كا ذكر ہوا پھر ''اقربين''كا اور اس كے بعد'' يتامي'' كو ذكر

۷۷

كيا گيا ہے_

٧_ والدين، رشتہ دار، يتيم، فقراء اور مسافر بالترتيب انفاق كے موارد ہيں _فللوالدين و الاقربين و اليتامى و المساكين و ابن السبيل

٨_ خاندانى روابط اہميت كے حامل ہيں _قل ما انفقتم من خير فللوالدين

٩_ محتاجوں پر توجہ اور معاشرے كے افراد كى ضرورتوں كو پورا كرنا لازمى ہے_قل ما انفقتم من خير فللوالدين و الاقربين و اليتامى و المساكين و ابن السبيل

١٠_ انفاق پسنديدہ اور بہتر چيزوں سے كيا جائے_قل ما انفقتم من خير

يہ مطلب اس صورت ميں ہو سكتا ہے كہ''خير'' احترازى قيد ہو اور ''من'' ابتدائيہ ہو نہ كہ بيانيہ ،يعنى جو كچھ خرچ كيا جائے اسے خير ہونا چاہيئے_

١١_ انفاق صرف مال كے خرچ كرنے ميں منحصر نہيں ہے_قل ما انفقتم من خير

١٢_ انسان كے تمام اعمال خير سے خداوند عالم آگاہ ہے_و ما تفعلوا من خير فان الله به عليم

٣ ١_ انسان كى اس بات پر توجہ كہ خداوند متعال اسكے نيك اعمال سے آگاہ ہے اعمال خير كى انجام دہى ميں تشويق كا باعث ہے_و ما تفعلوا من خير فان الله به عليم

١٤_ انفاق ايك پسنديدہ اور اچھا عمل ہے_ما انفقتم من خير و ما تفعلوا من خير

١٥_ انسان كے نيك اعمال كے اجر كا ضامن خدا وند متعال ہے_و ما تفعلوا من خير فان الله به عليم

خدائے متعال كا اعمال خير كے بارے ميں عالم ہونا ''فان الله بہ عليم''نيك لوگوں كو اجر دينے سے كنايہ ہے_

آنحضرت (ص) : آنحضرت (ص) سے سوال ١، ٢; آنحضرت (ص) كا نقش ١، ٢، ٣

ابن السبيل: ابن السبيل پر انفاق ٧

۷۸

اجر: اجر كى ضمانت ١٥

احكام: احكام كى تشريع ٢، ٣

اسلام: اسلام كى خصوصيت٦

انسان: انسانى جذبات ٦;انسانى عمل ١٢

انفاق: انفاق كا دائرہ١١ ; انفاق كى قدر و قيمت ١٤; انفاق كے آداب١٠;انفاق كے بارے ميں سوال ١; انفاق كے مصارف ٥، ٦، ٧;انفاق ميں ترجيحات٥، ٧

تربيت: تربيت ميں تشويق ١٣

ترغيب دلانا: ترغيب دلانے كے عوامل ١٣

خدا تعالى: خدا تعالى كا علم ١٢، ١٣

خير: خير كے موارد٤، ١٤

رشتہ دار: رشتہ داروں پر انفاق ٧; رشتہ داروں سے روابط ٨ سماجى نظام: ٩

علم: علم كے اثرات ١٣;علم وعمل كا رابطہ١٣

عمل صالح: ١٢ عمل صالح كا اجر١٥

فقير: فقيرپر انفاق ٧; فقير كى ضرور بات پورى كرنا ٩

مال: مال كا خير ہونا ٤

نيك عمل: نيك عمل كا پيش خيمہ١٣

والدين: والدين پر انفاق ٥، ٧

يتيم: يتيم پر انفاق ٧

۷۹

كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِتَالُ وَهُوَ كُرْهٌ لَّكُمْ وَعَسَى أَن تَكْرَهُواْ شَيْئًا وَهُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ وَعَسَى أَن تُحِبُّواْ شَيْئًا وَهُوَ شَرٌّ لَّكُمْ وَاللّهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ (٢١٦)

تمھارے اوپر جہاد فرض كيا گيا ہے اور وہ تمھيں نا گوار ہے اور يہ ممكن ہے كہ جسے تم برا سمجھتے ہو وہ تمھارے حق ميں بہتر ہو اور جسے تم دوست ركھتے ہو وہ بُرا ہو خدا سب كو جانتا ہے او رتم نہيں جانتے ہو _

١_ مسلمانوں پر جہاد كا واجب ہونا ايك دائمى اور ہميشگى حكم ہے_كتب عليكم القتال ''كُتب''يعنى '' ثبت و استقّصر '' ( يہ حكم ہميشہ كےليئے قائم دائم اور پائيدار ہے مترجم)_

٢_ جنگ اور خونريزى انسان كيلئے ناخوشگوار چيزہے_كتب عليكم القتال و هو كره لكم

٣_ كچھ ايسى ناخوشگوار چيزيں بھى پائي جاتى ہيں كہ جن كا انجام خير و بركت كى صورت ميں ظاہر ہوتا ہے_

عسى ان تكرهوا شيئا و هو خير لكم

٤_ ايسى خوشگوار چيزيں بھى پائي جاتى ہيں كہ جن كا انجام شرو نقصان كى صورت ميں ظاہر ہوتاہے_عسى ان تحبوا شيئا و هو شر لكم

٥_ جنگ اور جہاد مومنين كيلئے امر خير ہے اگر چہ ظاہرى طور پر ناخوشگوار ہے_كتب عليكم القتال و هو كره لكم و عسى ان تكرهوا شيئا و هو خير لكم

٦_انسان كے نزديك كسى چيز كا خوشگوار ياناخوشگوار ہونا، خيرو شر كا معيار نہيں ہے_و عسى ان تكرهوا شيئا و هو خير لكم

٧_ انسان كى پسند يا ناپسند احكام الہى كے انجام يا ترك ميں ركاوٹ نہيں ہونى چاہيئے_

۸۰

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749