تفسير راہنما جلد ۲

 تفسير راہنما7%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 749

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 749 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 177794 / ڈاؤنلوڈ: 6622
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۲

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

خداوند متعال نے نصيحت فرمائي ہے_و يسئلونك عن اليتامى قل اصلاح لهم خير

٦_ يتيموں كے معاملات كى اصلاح امر خير ہے_اصلاح لهم خير

٧_ يتيموں كے ساتھ اخوت و برادرى اور ان كے معاملات كى اصلاح كے قصد سے ہر قسم كا ميل جول جائز ہے_

اليتامى قل اصلاح لهم خير و ان تخالطوهم فاخوانكم

٨_ يتيموں كے ساتھ ميل جول دينى اخوت كى بنياد پر ہونا چاہئے_و ان تخالطوهم فاخوانكم

يعنى بجائے اسكے كہ اپنے آپ كو ان سے برتر سمجھو يا ان كے ساتھ تحقير آميز رويہ اختيار كرو بلكہ دوسرے لوگوں كى طرح ان كے ساتھ بھى سلوك كرو اور جس طرح دوسرے لوگوں اور تمھارے درميان برابرى اور برادرى پائي جاتى ہے يتيموں كے ساتھ بھى اسى طرح ہو_

٩_ يتيموں كے معاملات كى اصلاح اور ان كے ساتھ مل جل كر رہنا ان سے دورى اختيار كرنے سے بہتر ہے_

و يسئلونك عن اليتامى قل اصلاح لهم خير و ان تخالطوهم فاخوانكم يہ اس بنا پر ہے كہ''خير'' افعل تفضيل ہو، معلوم ہوتا ہے كہ يتيموں كے ساتھ برتاؤ كى كيفيت اور ان كے اموال كے بارے ميں يہ جوبڑى سخت لہجے والى آيات نازل ہوئي ہيں اس كى وجہ سے مسلمان يتيموں كے ساتھ ملنے جلنے سے پرہيز كرنے لگے تھے جس كى وجہ سے مذكورہ بالا آيت نے ان كے اس طرز تفكر كو رد كرتے ہوئے فرمايا كہ ان كے ساتھ برادرى كى بنياد پر رہن سہن ركھو اور ان كے امور كى اصلاح كرو جن ميں اصلاح كى ضرورت ہو_

١٠_ اسلام نے اخوت و برادرى كے حق كو بہت زيادہ اہميت دى ہے_و ان تخالطوهم فاخوانكم

كيونكہ اس آيت ميں برادري، يتيموں كے ساتھ معاشرت كے معيار كے طور پر ذكر ہوئي ہے اور اس اعتبار سے كہ آيت يتيموں كے حقوق كے دفاع كے بارے ميں ہے، معلوم ہوتا ہے كہ برادرى ايك بہت عظيم اور بلند مرتبہ حق ہے_

١١_ يتيموں كے ساتھ برادرانہ برتاؤ كے ذريعہ ان كى شخصيت كا احترام محفوظ ركھنا ضرورى ہے _

و ان تخالطوهم فاخوانكم اس لحاظ سے كہ اسلام نے يتيموں كے ساتھ

۱۰۱

برتاؤ كے سلسلہ ميں كسى اور معيار كے بجائے برادرى كا ذكر كيا ہے احتمال ہے كہ يہ كنايہ ہو كہ ان كے ساتھ برتاؤ ميں كسى جذبہ ترحم يا تحقير آميز رويّے كا مظاہرہ نہ كيا جائے جس سے ان كى شخصيت ختم ہوجائے_

١٢_ خداوند عالم جانتا ہے كہ كون اصلاح كرنے والا اور كون فساد برپا كرنے والا ہے_و الله يعلم المفسد من المصلح

١٣_ يتيموں كے امور ميں گڑ بڑ پيدا كرنے والوں كو خدانے خبردار كيا ہے_قل اصلاح لهم خير و الله يعلم المفسد من المصلح

١٤_ يتيموں كے معاملات كى اصلاح كرنے والوں كى خداوند متعال نے حوصلہ افزائي كى ہے اور ان كے اجر كى ضمانت دى ہے_قل اصلاح لهم خير و الله يعلم المفسد من المصلح

١٥_ خداوند عالم نے مصلح نما فساديوں كو عذاب كى دھمكى اور حقيقى اصلاح كرنے والوں كوبشارت دى ہے_

و الله يعلم المفسد من المصلح

١٦_ خدائے متعال كے علم پر توجہ اس كے قوانين كے نفاذ كا پيش خيمہ ہے _و الله يعلم المفسد من المصلح

لوگوں كے اعمال اور نيتوں كے بارے ميں خدا تعالى كے علم كو بيان كرنے كا مقصد لوگوں كو اپنے فرائض پر عمل كرنے اور احكام كے اجراء اور نفاذ كى جانب رغبت دلانا ہے_

١٧_ خدا تعالى نے لوگوں كے ليئے مشكل اور بامشقت قوانين نہيں بنائے ہيں _و لو شاء الله لاعنتكم

ايسا معلوم ہو تا ہے احكام كا مشكل اور بامشقت نہ ہونا ايك قاعدہ كليہ ہے جسے''لو شاء ...'' كا جملہ بيان كر رہا ہے نہ كہ صرف يہ ايك خاص حكم ہے جو يتيموں كے ساتھ معاشرت كے بارے ميں آياہو_

١٨_ خدا وند متعال غلبے والا حكيم ہے_ان الله عزيز حكيم

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''حكيم'' ، ''عزيز'' كى صفت ہو _

١٩_ خداوند عالم، عزيز اور حكيم ہے _ان الله عزيز حكيم

٢٠_ احكام كى تشريع خداوند متعال كى حكمت كى بنياد پر

۱۰۲

ہے _و يسئلونك عن اليتامى ان الله عزيز حكيم

٢١_ اپنى حكيمانہ مشيت كو عملى جامہ پہنانے ميں خداوند قدوس كى ذات غلبے والى اور ناقابل شكست ہے_

و لو شاء الله لاعنتكم ان الله عزيز حكيم

٢٢_ خدا كى طرف سے يتيموں كے ساتھ رہن سہن كے جوازكا فلسفہ لوگوں كو رنج و مشقت سے بچانا ہے_

و ان تخالطوهم فاخوانكم و لو شاء الله لاعنتكم

٢٣_ خدا وند عالم كى مشيت كے نافذ ہونے كى وجہ اس كا صاحب عزت ہوناہے _و لو شاء الله لاعنتكم ان الله عزيز حكيم جملہ''ان الله '' دليل ہے''لو شاء الله ...''كي، يعنى اگر خدا پُر مشقت حكم كا ارادہ كرتا تو اس كا ارادہ نافذ ہوجاتا كيونكہ وہ عزيز اور غالب ہے ليكن اس نے ايسا ارادہ نہيں كيا_

٢٤_حكمت الہي، مشكل و پُر مشقت احكام بنانے كى راہ ميں ركاوٹ ہے _و لو شاء الله لاعنتكم ان الله عزيز حكيم

جملہ''ان الله '' دليل ہے جملہ''لو شاء ...''كى يعنى اس كى حكمت مانع ہے كہ وہ مشكل اور مشقت باراحكام قرار دے_

آنحضرت (ص) : آنحضرت (ص) سے سوال ١، ٢، آنحضرت كى ذمہ دارى ٣

احكام: ٧ احكام كا فلسفہ ٢٠، ٢٢; احكام كى تشريع ٢، ١٧، ٢٠، ٢٤; احكام كى خصوصيت ١٧

اخوت: اخوت كى اہميت ٧، ٨، ١٠

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٤

اسماء و صفات: حكيم ١٨، ١٩; عزيز ١٨، ١٩،

اصلاح: اصلاح كى اہميت ٥، ٦، ٧، ٩، ١٤

اصلاح كرنے والے: ١٢ اصلاح كرنے والوں كو بشارت ١٤، ١٥

۱۰۳

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا اجر ١٤;اللہ تعالى كا رغبت دلانا١٤; اللہ تعالى كا علم ١٦ ; اللہ تعالى كى بشارت ١٥; اللہ تعالى كى حكمت ٢٠، ٢١، ٢٤; اللہ تعالى كى دھمكياں ١٣، ١٥; اللہ تعالى كى عزت ٢١، ٢٣; اللہ تعالى كى مشيت ٢١، ٢٣

انبياء (ع) : انبياء (ع) كا نقش ١

خير: خير كے موارد ٦، ٩

دين: تبليغ دين ٣

سوال و جواب: ١

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ پر عمل كا پيش خيمہ ١٦; شرعى فريضہ كاسہل ہونا ١٧، ٢٢، ٢٤

علم: علم و عمل كا رابطہ ١٦

فساد كرنے والے: ١٢ فساد كرنے والوں كو انتباہ ١٣،١٥

معاشرت : آداب معاشرت ١١

معاشرتى طبقات: ١٢

يتيم: ١ يتيم كى شخصيت ١١;يتيم كى كفالت كرنا ١٣، ١٤; يتيم كے امور كى اصلاح ٥، ٦، ٧، ٩; يتيم كے ساتھ معاشرت ٤، ٧، ٨، ٩، ١١، ٢٢

۱۰۴

وَلاَ تَنكِحُواْ الْمُشْرِكَاتِ حَتَّى يُؤْمِنَّ وَلأَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكَةٍ وَلَوْ أَعْجَبَتْكُمْ وَلاَ تُنكِحُواْ الْمُشِرِكِينَ حَتَّى يُؤْمِنُواْ وَلَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكٍ وَلَوْ أَعْجَبَكُمْ أُوْلَئِكَ يَدْعُونَ إِلَى النَّارِ وَاللّهُ يَدْعُو إِلَى الْجَنَّةِ وَالْمَغْفِرَةِ بِإِذْنِهِ وَيُبَيِّنُ آيَاتِهِ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ (٢٢١)

خبردار مشرك عورتوں سے اس وقت تك نكاح نہ كرنا جب تك ايمان نہ لے آئيں كہ ايك مومن كنيز مشرك آزاد عورت سے بہتر ہے چاہے وہ تمھيں كتنى ہى بھلى معلوم ہو اور مشركين كو بھى لڑكياں نہ دينا جب تك مسلمان نہ ہو جائيں كہ مسلمان غلام آزاد مشرك سے بہتر ہے چاہے وہ تمھيں كتنا ہى اچھا كيوں نہ معلوم ہو_ يہ مشركين تمہيں جہنم كى دعوت ديتے ہيں اور خدا اپنے حكم سے جنت اور مغفرت كى دعوت ديتا ہے اور اپنى آيتوں كو واضح كركے بيان كرتا ہے كہ شايد يہ لوگ سمجھ سكيں _

١_ مومنين كيلئے مشرك عورتوں كے ساتھ نكاح حرام ہے مگر يہ كہ وہ ايمان لے آئيں _و لاتنكحوا المشركات حتى يومنّ

٢_ بيوى كے انتخاب ميں اصلى معيار ايمان ہو نہ كہ اسكى خوبصورتى يا آزاد ہونا( كنيز نہ ہونا)_

و لاتنكحوا المشركات حتى يؤمنّ و لامة مؤمنة خير من مشركة و لو اعجبتكم و لعبد مؤمن خير من مشرك و لو اعجبكم

عورت كے انتخاب ميں '' اعجاب'' يعنى دل لبھانے كا واضح ترين مصداق اس كى خوبصورتى اور حسن ہے _

٣_ مومنہ كنيز، بيوى بننے كے زيادہ لائق ہے اس

۱۰۵

آزاد عورت سے جو مشرك ہو اگرچہ وہ خوبصورت اور دلربا ہى كيوں نہ ہو_و لامة مؤمنة خير من مشركة و لو اعجبتكم

٤_ عزت و سربلندى كا معيار ايمان ہے اور شرك، پستى اور فرومائيگى كا باعث ہے_و لاتنكحوا المشركات و لامة مؤمنة خير من مشركة و لاتنكحوا المشركين حتى يومنوا

٥_ دنياوى ظواہر (خوبصورتى اور ثروت و دولت وغيرہ) كى نسبت ايمان كى قدر و قيمت زيادہ ہے_و لامة مؤمنة خير من مشركة و لو اعجبتكم

٦_ مومن عورتوں كے لئے مشرك مردوں كے ساتھ نكاح حرام ہے مگر يہ كہ وہ ايمان لے آئيں _و لاتنكحوا المشركين حتى يومنوا

٧_غلام مومن آزاد مشركين سے افضل ہيں _و لامة مؤمنة خير من مشركة و لعبد مؤمن خير من مشرك

٨_غلام مومن ، مسلمان عورت كا شوہر بننے كے زيادہ لائق ہے آزاد مشرك مرد سے، اگرچہ مشرك ظاہرى طور پر خوبصورت اور حسين ہى كيوں نہ ہو_و لعبد مؤمن خير من مشرك و لو اعجبكم

٩_ نكاح كے معاملے ميں مرد (باپ اور ...) عورتوں كے ولى و سرپرست ہيں _و لاتنكحوا المشركين حتى يومنوا

عورتوں كے نكاح كے سلسلہ ميں خطاب مردوں سے ہوا ہے كہ''و لاتنكحوا '' يعنى مسلمانوں كو حق نہيں ہے كہ وہ اپنى بيٹياں مشركوں كے نكاح ميں ديں ، لہذا اگر مردوں كو عورتوں پر سرپرستى حاصل نہ ہوتى تو خطاب خود عورتوں سے ہوتا كہ مشركوں كے ساتھ نكاح نہ كريں _

١٠_ آزاد عورت يا مرد كا نكاح غلام مرد يا عورت كے ساتھ جائز ہے_و لامة مؤمنة خير من مشركة و لعبد مؤمن خير من مشرك

١١_ مومنين ، مومن عورتوں كو مشركين كے نكاح ميں نہ ديں _و لاتنكحوا المشركين حتى يومنوا

١٢_ضرورى ہے كہ ايمانى قدروں كو ظاہرى اور دنياوى ُپركشش اشياء ( خوبصورتي، مال و دولت اور ...) پر ترجيح دى جائے_

۱۰۶

و لاتنكحوا المشركات حتى يؤمنّ و لامة مؤمنة خيرمن مشركة ولو اعجبتكم

١٣_ قرآن كريم كى نظر ميں با ايمان غلام صاحب قدر و منزلت اور باشخصيت ہے_و لامة مؤمنة خير من مشركة و لعبد مؤمن خير من مشرك

١٤_ مشرك جہنم كى آگ كى طرف بلانے والے ہيں _اولئك يدعون الى النار

١٥_ مشرك كے ساتھ شادى كرنا گمراہى اور جہنم ميں داخلے كا پيش خيمہ ہے_و لاتنكحوا اولئك يدعون الى النار

١٦_ عورت اور مرد ايك دوسرے كے عقائد پر اثر انداز ہوتے ہيں _و لاتنكحوا المشركات و لاتنكحوا المشركين اولئك يدعون الى النار

١٧_ شرك كا انجام جہنم ہے _اولئك يدعون الى النار

١٨_ كسى عمل كى قدر و قيمت كے جانچنے كا معيار اس عمل كے نتائج اور ثمرات ہيں _ولامة مؤمنةخير من مشركة اولئك يدعون الى النار

١٩_ شرعى فرائض انسانى مصالح و مفاسد كى بنياد پر ہيں _ولاتنكحوا و لاتُنكحوا اولئك يدعون الى النار

٢٠_ جلب منفعت سے دفع مفسدہ بہتر ہے _*اولئك يدعون الى النار و الله يدعوا الى الجنة و المغفرة

مومن اگر مشرك كے ساتھ شادى كر لے تو اگرچہ يہ احتمال ہے كہ مشرك ايمان لے آئے جس كى وجہ سے كافر كى ہدايت كا عظيم ثواب ملے گا (يہ منفعت ہے) ليكن يہ خطرہ بھى ہے كہ مومن مرتد ہوجائے (يہ خرابى يا مفسدہ ہے) اور خداوند عالم نے مومن كے مشرك كے ساتھ ازدواج كى نہى فرما كر جلب منفعت پر دفع مفسدہ كو ترجيح دى ہے_

٢١_ خدا وند عالم لوگوں كو اپنى جنت اور مغفرت كى طرف دعوت ديتا ہے_و الله يدعوا الى الجنة و المغفرة باذنه

٢٢_ جنت اور مغفرت كا حاصل كرنا خدا وند عالم كى توفيق سے ممكن ہے _

۱۰۷

و الله يدعوا الى الجنة و المغفرة باذنه

''باذنہ''ميں باء مصاحبت كے معنى ميں اور ''يدعو''كے متعلق ہے اور''اذن''كے معنى توفيق كے ہيں يعنى خدا كى بہشت كى طرف دعوت اسى كى توفيق كے ساتھ ہے تاكہ مومن بہشت ميں داخل ہوسكے_

٢٣_ خدا وند متعال كے احكام پر عمل جنت اور اس كى مغفرت تك پہنچنے كا ذريعہ ہے_و لاتنكحوا المشركات و الله يدعوا الى الجنة و المغفرة باذنه يہ اس صورت ميں ہے كہ خدا كے جنت اور مغفرت كى طرف بلانے كا مطلب شرعى احكام كا بيان ہو (جيسے مشركوں كے ساتھ حرمت نكاح و ) كہ ان احكام پر عمل مغفرت اور جنت ميں داخلے كا موجب ہے_

٢٤_ ہر ايسے ميل جول اور معاشرت سے اجتناب كرنا ضرورى ہے جس ميں كفر اور گمراہى كا خطرہ ہو اور جو جہنم ميں داخلے كا سبب ہو _و لاتنكحوا ولاتُنكحوا اولئك يدعون الى النار

يہ مطلب ''اولئك يدعون الى النار'' والى تعليل كى عموميت كى بناپر ہے جو كہ شادى كے علاوہ ديگر موارد كو بھى شامل ہے _

٢٥_ خدا تعالى لوگوں كيلئے آيات (احكام اور ان كا فلسفہ) بيان كرنے والا ہے_و لاتنكحوا المشركات و يبين آياته للناس

٢٦_ اللہ تعالى كى طرف سے آيات بيان كرنے كا مقصد لوگوں كو ياد دہانى كروانا ہے_و يبين آياته للناس لعلهم يتذكرون

٢٧_ قرآنى آيات سب لوگوں كيلئے قابل ادراك اور قابل استفادہ ہيں _و يبين آياته للناس لعلهم يتذكرون

آيات خدا: آيات خدا كا بيان كرنا٢٥، ٢٦

احكام: ١، ٦، ٩، ١٠، ١١ فلسفہ احكام ١٩، ٢٥

اقدار: ١٢ اقدار كا معيار ٤، ٧،٨، ١٣، ١٨، ٢٠;منفى اقدار ٤

انحطاط : انحطاط كے عوامل ٤

ايمان: ايمان كى قدر و قيمت ٢، ٣، ٤، ٥، ٦،١٣; ايمان كے اثرات٦

۱۰۸

جنت: جنت كى دعوت٢١; جنت كے موجبات٢٢

جہنم: جہنم كى آگ ١٤; جہنم كے موجبات١٥

خدا تعالى: خدا تعالى كى توفيقات٢٢ ; خدا تعالى كى مغفرت ٢١ ، ٢٢، ٢٣

خوبصورتي: خوبصورتى كى قدر و قيمت ٥، ١٢

خير: خير كى دعوت٢١

دنيا: دنياوى وسائل ١٢

ذكر: ذكر كے عوامل ٢٦

رہن سہن: رہن سہن كے آداب ٢٤

شرك: شرك كى سزا ١٧; شرك كى قدر و قيمت ٤

شريك حيات: شريك حيات كى شرائط ١، ٢، ٣، ٦، ٨; شريك حيات كى صفات ١، ٢، ٣، ٦، ٨ ; شريك حيات كے ساتھ روابط ١٦

عمل: عمل كى جزا ٢٣ ; عمل كے اثرات و ١٨، ٢٣

غلام: غلام كے ساتھ شادى ١٠; مومن غلام ٧، ٨; مومن غلام كے فضائل ١٣

فساد و برائي : فساد و برائي كو دور كرنا ٢٠

قرآن كريم : قرآن فہمى ٢٧

كفر: كفر كا پيش خيمہ ٢٤

كنيز: مومن كنيز ٣

گمراہي: گمراہى كا پيش خيمہ ١٥، ٢٤

گناہ: گناہ سے اجتناب ٢٤

مال: مال كى قدر و قيمت٥، ١٢

محرمات: ١، ٦

۱۰۹

مرد: مرد كى سرپرستى ٩

مشركين: مشركين جہنم ميں ١٥، ٢٤; مشركين كا بے قدر و قيمت ہونا ٧; مشركين كى دعوت ١٤

مصالح و مفاسد: ١٩

معاشرتى تعلقات: ٢٤

نفع و نقصان: ٢٠

نكاح: احكام نكاح ١، ٦، ١٠، ١١; حرام نكاح ١٦; غيرمسلم كے ساتھ نكاح ١، ٣، ٦، ٨، ١١، ١٥ ; غيرمسلم كے ساتھ نكاح كے اثرات و ١٥ نكاح ميں سرپرستى ٩

وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُواْ النِّسَاء فِي الْمَحِيضِ وَلاَ تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىَ يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللّهُ إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ (٢٢٢)

اور اے پيغمبر يہ لوگ تم سے ايا م حيض كے بارے ميں سوال كرتے ہيں تو كہہ دو كہ حيض ايك اذيت اور تكليف ہے لہذا اس زمانے ميں عورتوں سے الگ رہو اور جب تك پاك نہ ہوجائيں ان كے قريب نہ جائو پھر جب پاك ہو جائيں تو جس طرح سے خدا نے حكم ديا ہے اس طرح ان كے پاس جائو _ بہ تحقيق خدا توبہ كرنے والوں اور پاكيزہ رہنے والوں كو دوست ركھتا ہے _

١_ لوگ نبى اكرم(ص) سے حيض كے بارے ميں پوچھتے تھے_و يسئلونك عن المحيض

٢_ لوگوں كے رسول اكرم(ص) سے سوالات، آيات كے نزول اور احكام كے بيان كا پيش خيمہ بنے_

و يسئلونك عن المحيض قل هو اذي

۱۱۰

٣_ پيغمبر اكرم(ص) احكام كے نزول اور بيان كا ذريعہ ہيں _و يسئلونك قل

٤_ ماہوارى عورتوں كيلئے مشقت اور تكليف ايجاد كرتى ہے_و يسئلونك عن المحيض قل هو اذي

٥_ حائض عورت كے ساتھ ہمبسترى حرام ہے يہاں تك كہ وہ پاك ہوجائے _فاعتزلوا النساء فى المحيض و لاتقربوهن حتى يطهرن اگرچہ''فاعتزلوا النسائ'' كا ظہور يہ ہے كہ عورت كے ساتھ ہر قسم كى معاشرت ترك كر دى جائے ليكن بعد ميں يہ كہنا كہ ايام حيض اور غسل كے بعد اس كے ساتھ ہمبسترى جائز ہے''حتى يطهرن فاذا تطهرن فاتوهن من حيث ''يہ قرينہ ہے كہ وہ امر جس سے ''فاعتزلوا''كہہ كر منع كيا گيا تھا وہ صرف ہمبسترى تھى نہ كہ ہر قسم كى معاشرت كيونكہ اگر يہ مراد ہوتا تو خدا تعالى يوں فرماتا''فاذا تطھرن فعاشروھن''

٦_ ايام حيض ميں قُبُل كى طرف سے نزديكى حرام ہے_فاعتزلوا النساء فى المحيض

آيت كے ابتداء ميں كلمہ''محيض'' مصدر ہے (يعنى حيض آنا) ليكن جملہ''فاعتزلوا النساء فى المحيض ''ميں المحيض اسم مكان ہے_ اس پر دليل كلمہ'' المحيض'' كا تكرار ہے_ چونكہ اگر دونوں جگہ پر ايك ہى معنى مراد ہوتا تو قاعدتاً دوسرے كو ضمير كى صورت ميں ذكر كيا جاتا_

٧_ حيض كے ايام ميں عورت كے ساتھ ہمبسترى كے حرام ہونے كا فلسفہ يہ ہے كہ ان ايام ميں ہمبسترى عورت كيلئے آزار اور اذيت كا باعث ہے_عن المحيض قل هو اذى فاعتزلوا النساء فى المحيض

٨_ احكام خدا مصالح و مفاسد كى بنياد پر قرار ديئے گئے ہيں _ويسئلونك عن المحيض قل هو اذى فاعتزلوا النساء فى المحيض

٩_ ايام حيض ميں ہمبسترى ضرر رساں ہے_و يسئلونك عن المحيض قل هو اذى فاعتزلوا يہ مطلب اس صورت ميں ہے كہ سوال ايام حيض ميں ہمبسترى كرنے كے بارے ميں ہوا ہو نہ خود حيض اور اس كى ماہيت كے بارے

۱۱۱

ميں ، كہ ايسى صورت ميں ضمير''ھو''ايام حيض ميں ہمبسترى كى طرف لوٹے گى يعنى اے نبي(ص) كہہ ديجيئے كہ ايام حيض ميں ہمبسترى كرنا ضرر رساں ہے_

١٠_ مباشرت كے دوران ميں حفظان صحت كے اصولوں كى رعايت ضرورى ہے _و لاتقربوهن حتى يطهرن فاذا تطهرن فاتوهن كيونكہ عورت كے ساتھ مباشرت كو خون كے ركنے اور غسل كر لينے كے بعد جائز قرار ديا گيا ہے_

١١_ عورتوں كے ساتھ ہمبسترى حيض سے پاكى اور غسل كر لينے كے بعد جائز ہے_ولاتقربوهن حتى يطهرن فاذا تطهرن فأتوهن اگرچہ''حتى يطھرن'' كا مفہوم يہ ہے كہ جب خون سے پاك ہوجائيں يعنى خون رك جائے تو ان كے ساتھ مقاربت جائز ہے ليكن جملہ''فاذا تطھرن''ميں مقاربت كے جواز كو صريحاً غسل كے ساتھ مشروط كيا گيا ہے جس كے پيش نظر''حتى يطھرن''كا مفہوم مورد توجہ نہيں قرار پائے گا_

١٢_ كلام كى عفت كا خوبصورتى سے خيال ركھا گيا ہے_و يسئلونك عن المحيض قرآن كريم نے ايسى تعبير يں صراحت سے استعمال نہيں كيں جو عفت كلام كے خلاف ہيں _ (جيسے ترك مقاربت كے ليے ''اعتزال''اور شرمگاہ كے لئے دوسرے جملے ميں كلمہ''المحيض'' اور''من حيث امركم'' استعمال كيا گيا ہے) ان مذكورہ مثالوں سے عفت كلام كا بجاطور پر استفادہ ہوتا ہے_

١٣_ عورت كے ساتھ نزديكى فطرى راستے(فرج ، شرمگاہ ) سے كى جائے _فاذا تطهرن فاتوهن من حيث امركم الله

١٤_ عورتوں كے ساتھ ہمبسترى ميں خدا تعالى كے احكام و حدود كى رعايت ضرورى ہے _فاذا تطهرن فاتوهن من حيث امركم الله بعض مفسرين كے نزديك كلمہ''من حيث''مقاربت كى جگہ (فرج) كو بيان نہيں كر رہا ورنہ كلمہ''في'' استعمال كيا جاتا لہذا اس نظريہ كى بنياد پر ''من حيث امركم'' شرعى احكام اور ممنوع موارد (جيسے روزہ كے ايام اور ...) سے پرہيز كى يادآورى كيلئے ہے_

١٥_ ايام حيض ميں عورتوں سے ہمبسترى كے علاوہ

۱۱۲

استمتاع (لذت حاصل كرنا) جائز ہے_يسئلونك عن المحيض فاعتزلوا النساء فى المحيض يہ اس صورت ميں ہے كہ ''فى المحيض'' سے مراد مكان حيض ہو ايسى صورت ميں ايام حيض ميں صرف ہمبسترى حرام ہوگى _

١٦_ خداوند عالم توبہ كرنے والوں اور پاكيز گى اپنانے والوں كو پسند فرماتا ہے _ان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين

١٧_ توبہ اور طہارت نفس ، محبت خدا كو حاصل كرنے كا پيش خيمہ ہيں _ان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين

١٨_ خداوند متعال توبہ اور پاكيزگى نفس كى تشويق و ترغيب دلاتا ہے_ان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين

يہ اشارہ كرنا كہ جو لوگ پاكيزگى نفس ركھنے اور توبہ كرنے والے ہيں خدا ان سے محبت كرتاہے، اس كا ايك ہدف انسانوں كو توبہ اور پاكيزگى نفس كى ترغيب دلانا ہے_

١٩_ توبہ كرنے والوں اور پاكيز گى نفس اپنانے والوں كے ساتھ محبت كا اظہار ضرورى ہےان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين

٢٠_ ايام حيض ميں ہمبسترى پاكيزگى نفس كے خلاف ہے _و يسئلونك عن المحيض فاعتزلوا الساء فى المحيض ان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين ايام حيض ميں ہمبسترى سے منع كرنے كے بعد پاكيزگى نفس اختيار كرنے والوں كے ساتھ محبت كا اظہار مندرجہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہو سكتا ہے_

١ ٢_ جو لوگ ايام حيض ميں ہمبسترى كے گناہ سے توبہ كر ليں خدا انہيں دوست ركھتا ہےفاعتزلوا النساء فى المحيض ان الله يحب التوابين

٢٢_ خداوند عالم حالت حيض ميں ہمبسترى سے اجتناب كرنے والوں كو دوست ركھتا ہے _فاعتزلوا النساء فى المحيض ان الله و يحب المتطهرين

آيت كے ابتدائي اور آخرى حصے كے ارتباط كو ديكھتے ہوئے ايام حيض ميں ہمبسترى سے پرہيز كرنے والے ''متطہرين'' (پاكيزہ لوگ)كا مصداق ہيں _

٢٣_اسلا م ميں حائض عورتوں كے ساتھ روابط كے سلسلہ ميں حد اعتدال كى رعايت كى گئي ہے_

۱۱۳

و يسئلونك عن المحيض قل هو اذى فاعتزلوا جيساكہ آيت كے شان نزول ميں آيا ہے كہ زمانہ جاہليت ميں عورتوں كے ساتھ حيض كے دنوں ميں مكمل قطع تعلق كر ليا جاتا تھا اور ان كے ساتھ ہر قسم كا رہن سہن ختم كرديا جاتا تھا جبكہ دوسرى طرف عيسائي ہر قسم كے تعلقات كو جائز سمجھتے تھے، اسلام نے ان دونوں كے برخلاف درميانى راستہ بتلايا ہے_

٢٤_ پانى سے استنجا كرنا پاكيزگى كے مصاديق ميں سے ہےان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين

ايك شخص نے پيغمبر اسلام(ص) سے عرض كيا كہ ميں پانى سے استنجاء كرتا ہوں تو حضرت(ص) نے فرمايا:هنيئا لك فان الله عزوجل قد انزل فيك آية:''ان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين'' (١) تجھے مبارك ہو كہ خدا نے تيرے بارے ميں يہ آيت نازل كى ہے_

آنحضرت (ص) : آنحضرت (ص) سے سوال ١، ٢; آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ٣

احكام: ٥، ٦، ٧، ١١، ١٣، ١٥ احكام كى تشريع ٢، ٣; فلسفہ احكام ٧، ٨، ٩

استنجا: پانى كے ساتھ استنجا٢٤

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى جانب سے تشويق ١٨; اللہ تعالى كى حدود١٤; اللہ تعالى كى محبت١٦، ١٧، ٢١، ٢٢ ;اللہ تعالى كے محبوب لوگ ١٦، ٢١، ٢٢

پاك لوگ : پاك لوگوں سے محبت ٩ ١

پاكي: پاكى كے اثرات ١٧; پاكى ميں ركاوٹيں ٢٠

پاكيزگي: پاكيزگى كى تشويق ١٨

پاكيز ہ لوگ : پاكيزہ لوگوں كے فضا ئل ١٦

پاني: پانى كے فوائد: ٢٤

____________________

١) تفسير عياشى ج ١ ص ١٠٩ ح ٣٢٨ تفسير برہان ج ١ ص ٢١٦ ح ١١ _

۱۱۴

تقوي: تقوي كے اثرات٢٢

توابين: توّابين سے محبت ١٩; توّابين كے فضائل ١٦، ٢١

توبہ: توبہ كى ترغيب ١٨; توبہ كے اثرات ١٧

حفظان صحت: حفظان صحت كى اہميت ١٠

حيض: حيض كى سختياں ٤، ٧ ; حيض كے احكام ٥، ٦، ٧، ٩، ١١،١٥

روايت: ٢٤

سوال و جواب: ٢

گفتگو : آداب گفتگو ١٢; گفتگو ميں عفت ١٢

محرمات: ٥، ٦، ٧

مصالح و مفاسد: ٨

مطہرات: ٢٤

ہمبستري: ہم بسترى حيض ميں ٢٠، ٢١، ٢٢، ٢٣; ہمبسترى كے آداب ٥، ٦، ٩، ١٠، ١١، ١٣، ١٤، ٢٠ ; ہمبسترى كے احكام ٥، ٦، ٧، ١١، ١٣، ١٥; ہم بسترى ميں حفظان صحت ١٠

نِسَآؤُكُمْ حَرْثٌ لَّكُمْ فَأْتُواْ حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ وَقَدِّمُواْ لأَنفُسِكُمْ وَاتَّقُواْ اللّهَ وَاعْلَمُواْ أَنَّكُم مُّلاَقُوهُ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ (٢٢٣)

تمھارى عورتيں تمھارى كھيتياں ہيں لہذا اپنى كھيتى ميں جہاں چاہو داخل ہوجائو اور اپنے واسطے پيشگى اعمال خدا كى بارگاہ ميں بھيج دو اور اس سے ڈرتے رہو _ يہ سمجھو كہ تمھيں اس سے ملاقات كرنا ہے اور صاحبان ايمان كو بشارت دے دو _

١_ عورت انسانى بيج كى كھيتى ہے _نساؤكم حرث لكم

۱۱۵

٢_ بانجھ نہ ہونا ايك شائستہ اور كامل عورت كى خصوصيات ميں سے ہے_نساؤكم حرث لكم

عورت كى اہم خصوصيات ميں سے اس كا بقاء نسل كى خاطر حمل كے قابل ہونا ہے لہذا اگر عورت بانجھ ہو تو وہ اس اہم خصوصيت سے محروم ہے اور واضح ہے كہ يہ عورت طبعى لحاظ سے كامل نہيں ہے _

٣_ مباشرت كا اہم ترين فلسفہ نسل پھيلاناہے_نساؤكم حرث لكم فاتوا حرثكم انى شئتم و قدموا لانفسكم

پہلى بات يہ كہ ہمبسترى كے تمام اہداف ميں سے صرف نسل بڑھانے (حرث) كى طرف اشارہ كيا گيا ہے اور دوسرا يہ كہ بعض مفسرين كے نزديك جملہ''قدموا لانفسكم''سے مراد اولاد ہے_

٤_ اپنى بيوى كے ساتھ ہر طريقے سے ہمبسترى جائز ہے_نساؤكم حرث لكم فاتوا حرثكم انى شئتم

يہ اس صورت ميں كہ''اني''،'' كيف ''كے معنى ميں ہو_

٥_ مرد كى جنسى لذتوں ميں عورت كيلئے مرد كى اطاعت ضرورى ہے *_نساؤكم حرث لكم فاتوا حرثكم انى شئتم

چونكہ عورتوں سے لذت حاصل كرنے ميں ''انى شئتم''كہہ كر مردوں كو كسى حد تك آزادى دى گئي ہے اس سے معلوم ہوتا ہے كہ عورت كيلئے اس سلسلہ ميں مرد كى اطاعت ضرورى ہے ورنہ يہ كلام لغو ہوجائے گا_

٦_پہلے سے ہى اعمال صالح بھيجنا اور اپنى آخرت كيلئے ان كا ذخيرہ كرنا ضرورى ہے_و قدموا لانفسكم

٧_ انسان كى اچھى يا برى تقدير اور انجام ميں ، اس كى شادى شدہ زندگى كے حالات مؤثر ہيں _فاتوا حرثكم انى شئتم و قدموا لانفسكم ايسا معلوم ہوتا ہے كہ جملہ'' قدموا لانفسكم''انسان كى ہمبسترى ميں آزادى اور اختيار كيلئے قيد كے طور پر آيا ہے يعنى انسان كى ازدواجى زندگى اس كى تقدير اور انجام ميں مؤثر ہے لہذا انسان ايسا طريقہ اپنائےجس كا انجام اچھا ہو_

٨_ نيك اور صالح اولاد پيدا كرنے كيلئے بيوى كے انتخاب ميں خوب غور و فكر كرنا اور جماع كے آداب كا خيال ركھنا ضرورى ہے_نساؤكم حرث لكم و قدموا لانفسكم

كھيتى باڑى كيلئے كسان كا مناسب اور زرخيز

۱۱۶

زمين منتخب كرنے ميں زيادہ توجہ كرنا اور اچھى فصل پيدا كرنے كيلئے تمام ضرورى اسباب كا فراہم كرنا عورت اور كھيتى كے درميان مشابہت كى وجوہ ہيں كہ جو آيت ميں مدنظر ہوسكتى ہيں _

٩_ آخرت كيلئے پيشگى اعمال بھيجنے اور ان كے ذخيرہ كرنے كيلئے گھريلو اور ازدواجى روابط سے استفادہ كرنا ضرورى ہے_فاتوا حرثكم انى شئتم و قدموا لانفسكم يہ كہ عورتوں كو حرث كہنے كے بعد اعمال خير آگے بھيجنے كا حكم ديا گيا ہے، اس سے معلوم ہوتاہے كہ قرآن كريم كى نظر ميں زندگى كو اخروى منافع اور نيك كام انجام دينے كى راہ پر گامزن كرنا ضرورى ہے_

١٠_ اولاد ازدواجى زندگى كا پھل ہے_نساؤكم حرث لكم و قدموا لانفسكم

١١_ مياں بيوى كے روابط ميں تقوى كى مراعات ضرورى ہے_نساؤكم حرث لكم و اتقوا الله

١٢_ تمام انسان خداوند عالم سے ملاقات كريں گے_و اعلموا انكم ملاقوه

١٣_ خداوند عالم گھريلو ماحول ميں مردوں كو احكام الہى كى رعايت كے سلسلہ ميں متنبہ كرتاہے_

نساؤكم حرث لكم و اتقوا الله و اعلموا انكم ملاقوه گھريلو زندگى سے مربوط احكام ذكر كرنے كے بعد لوگوں كو تقوى كا حكم دينا اور خداوند عالم كى ملاقات كے بارے ميں متوجہ كرنا (جزا و سزا كے دن) ممكن ہے ان لوگوں كو متنبہ كرنے كيلئے ہو جو احكام الہى كى مراعات نہيں كرتے_

١٤_ خداوند متعال حساب لينے والا اور جزا دينے والا ہے _و اعلموا انكم ملاقوه

آيت ميں انتباہ كو مدنظر ركھتے ہوئے كہا جاسكتا ہے كہ خدا تعالى كى ملاقات حساب و كتاب اور جزا سے كنايہ ہے_

١٥_ خدا كى عدالت ميں حاضرى اور اس كى ملاقات پر توجہ ، حدود الہى كى حفاظت اور تقوي كى رعايت كا پيش خيمہ ہے_

و اتقوا الله و اعلموا انكم ملاقوه

١٦_ جناب رسول خدا (ص) كو ان مؤمنين كو بشارت دينے كا حكم ہے جو ازدواجى تعلقات اور گھريلو ماحول ميں تقوى اور الہى حدود كا پاس كرتے اور ايك دوسرے كے ساتھ اچھا برتاؤ كرتے ہيں _

نساؤكم حرث لكم و اعلموا انكم ملاقوه و بشر المومنين

۱۱۷

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ١٦

آخرت: توشہ آخرت ٦، ٩

احكام: ٤، ٥

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا انتباہ ١٣; اللہ تعالى كاحساب لينا ١٤;اللہ تعالى كى حدود ١٣، ١٥، ١٦

انسان: انسان كاانجام ١٢; انسانى تقدير ٧

اولاد: ١٠ صالح اولاد ٨

ايمان: آخرت پر ايمان كے نفسياتى اثرات ١٥; خدا كى ملاقات پر ايمان ١٥

تربيت: تربيت كى روش١٥

تقوي: تقوي كا پيش خيمہ ١٥; تقوي كى اہميت ١١،١٦

رشد و ترقي: رشد و ترقى كا پيش خيمہ ٨

شادى كرنا : شادى كرنے كا فلسفہ ٣، ٨، ١٠

شخصيت: شخصيت كى تشكيل كے عوامل ٧، ٨

شريك حيات: شريك حيات كى شرائط ٢، ٨; شريك حيات كى صفات ٢; شريك حيات كے حقوق ٥

عمل: صالح عمل ٦، ٩ ; عمل كى پاداش ١٤;عمل كى بقا ٦

عورت : عورت كى قدر و قيمت ١; عورت كى لياقت و شائستگى ٢

قضا و قدر: ٧

گھرانہ: گھرانے كے حقوق ١٣، ١٦ لقاء الله : ١٢

۱۱۸

مومنين: مومنين كو بشارت ١٦

نسل: نسل كى بقا ٣

نظريہ كائنات: نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ١٥

ہمبستري: ہمبسترى كے آداب ٨، ٩، ١١; ہمبسترى كے احكام ٤، ٥; ہمبسترى ميں تقوي ١١، ١٦

وَلاَ تَجْعَلُواْ اللّهَ عُرْضَةً لِّأَيْمَانِكُمْ أَن تَبَرُّواْ وَتَتَّقُواْ وَتُصْلِحُواْ بَيْنَ النَّاسِ وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ (٢٢٤)

خبردار خدا كو اپنى قسموں كا نشانہ نہ بنائو كہ قسموں كو نيكى كرنے تقوى اختيار كرنے اور لوگوں كے در ميان اصلاح كرنے ميں مانع بنا دو الله سب كچھ سننے اور جاننے والا ہے_

١_ قسم ميں خدا كے نام كو دستاويزى ثبوت كے طور پر استعمال كرنا حرام ہے حتى كہ سچى قسموں اور نيك كاموں ميں بھى _و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم جب نہى كے ظہور كو مورد توجہ قرار ديا جائے اور ''عرضة''كے لغوى معنى پر نگاہ ڈالى جائے تو يہى نتيجہ سامنے آتاہے كہ انسان كے ليئے مناسب نہيں كہ وہ خدا تعالى كو قسم كے طور پر پيش كرے اور ہر مقام پر قسم ميں خدا كا نام لے_

٢_ خدا كى قسم نيك كاموں كى انجام دہي، تقوي اور لوگوں كے درميان اصلاح كرنے ميں ركاوٹ نہ بنے_

و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم ان تبروا و تتقوا و تصلحوا بين الناس

يہ اس صورت ميں ہے كہ''عرضة''كے معنى مانع كے ہوں _

٣_ خداوند قدوس كے نام تعظيم و تكريم ضرورى ہے_لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم و الله سميع عليم

۱۱۹

٤_كسى كار خير كے چھوڑنے كيلئے قسم كھانا انسان پر كوئي ذمہ دارى نہيں لاتا_و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم

٥_ لوگوں كے درميان اصلاح كرنے كى اہميت _ان تبروا و تتقوا و تصلحوا بين الناس

اس اہميت كا استفادہ عام كے بعد خاص كے ذكر سے ہوتا ہے _

٦_ معاشرے كے مقابل مومنين كى ذمہ داري_و تصلحوا بين الناس

٧_ خداوند عالم سننے والا اور جاننے والاہے _و الله سميع عليم

٨_ خدا ايسا سننے والا ہے جو آگاہى ركھتاہے_و الله سميع عليم

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''عليم''، ''سميع'' كى صفت ہو_

٩_ نيك كاموں كے ترك كرنے پر قسم كھانا زمانہ جاہليت كى رسم تھي_و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم ان تبروا و تتقوا

١٠_ خداوند عالم كاان لوگوں كو متنبہ كرناہے جو اسے اپنى قسموں كے لئے سند قرار ديتے ہيں _

و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم و الله سميع عليم

١١_ خدا كے نام كے ساتھ سچى قسم كھاناگناہ ہے اور جھوٹى قسم عملى كفر ہے _و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم

حضرت امام جعفر صادق(ع) نے فرمايا:من حلف بالله كاذبا كفر و من حلف بالله صادقا اثم_ ان الله عزوجل يقول: و ''لاتجعلوا الله عرضة لايمانكم'' (١) جو اللہ كى جھوٹى قسم كھائے اس نے كفر كيا اور جو اللہ كى سچى قسم كھائے اس نے گناہ كيا _ اللہ تعالى كا ارشاد ہےو لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم''

١٢_ نيك كاموں كے چھوڑنے پر قسم كھانے كى حرمت كا ايك مصداق بھائي يا ماں كے ساتھ بات نہ كرنے كى قسم كھانا ہے_و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم

حضرت امام محمد باقر(ع) نے آيت''ولا تجعلوا الله عرضة لايمانكم ''كے بارے ميں فرمايا يعنى''الرجل يحلف ان لايكلم اخاه و

____________________

١) كافى ج٧ ص٤٣٤،ح٤;نور الثقلين ج ١ ص٢١٨، ح ٨٣٤_

۱۲۰

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

٧_ اہل كتاب قيامت اور اپنے اعمال كى سزا كا اعتقادركھتے تھے_لن تمسنا النار إلا أياما

٨_ بعض اہل كتاب قيامت كے دن سزاؤں ميں امتياز كے قائل تھے_*لن تمسنا النار إلا أياما

كيونكہ اپنے بارے ميں تھوڑے عذاب كا اعتقاد ركھتے تھے جبكہ دوسروں كے بارے ميں يہ گمان نہيں كرتے تھے يعنى قيامت اور سزاؤں ميں امتياز و برتري

٩_ عذاب ميں ہميشہ رہنے سے محفوظ ہونے كا نظريہ وہ جھوٹ ہے جو اہل كتاب نے خود گھڑا اور اس كے ذريعے اپنے آپ كو فريب ديا_و غرهم فى دينهم ما كانوا يفترون

١٠_ دين ميں جھوٹ بولنا اور بدعتيں قائم كرنا اہل كتاب كا شيوہ ہے_

وغرهم فى دينهم ما كانوا يفترون ''ماكانوا''ماضى استمرارى ہے جس كا مطلب يہ ہے كہ بدعتيں پيدا كرنا اہل كتاب كا ہميشہ كا شيوہ و وتيرہ تھا_

آسمانى كتابيں : ٥

اسلام: ١

اہل كتاب: ١ ان كا تحريف كرنا ٩، ١٠ ;ان كى گمراہى ٣;ان كے عقائد ١، ٢، ٦، ٧، ٨، ٩; ان كے علماء ٥; اہل كتاب اور آسمانى كتابيں ٥

ايمان: ايمان قيامت پر ٧

بدعتيں قائم كرنا: ١٠

جزا و سزا: ٧ ، ٨

جہنم: اس ميں ہميشہ رہنا ٣، ٩

جھوٹ: ٩، ١٠

خدا تعالى: خدا تعالى كاعذاب ٨

۴۴۱

عقيدہ: باطل عقيدہ ١، ٢، ٤، ٨، ٩; خرافاتى عقيدہ ١، ٤

فريب: فريب كے عوامل ٣، ٤، ٩

قيامت: قيامت ميں عدل ٨

گمراہي: گمراہى كے عوامل ١، ٣، ٤

گناہگار افراد :٥

نسلى امتيازات و تعصبات: ٦

فَكَيْفَ إِذَا جَمَعْنَاهُمْ لِيَوْمٍ لاَّ رَيْبَ فِيهِ وَوُفِّيَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَهُمْ لاَ يُظْلَمُونَ (٢٥)

اس وقت كيا ہوگا جب ہم سب كو اس دن جمع كريں گے جس ميں كسى شك او رشبہہ كى گنجائش نہيں ہے اور ہر نفس كو اس كے كئے كا پو را پورا بدلہ ديا جائے گا او ركسى پر كوئي ظلم نہيں كيا جائے گا _

١_ اہل كتاب كو ان كے الہى آيات كے كفر و انكار، انبياء (ع) اورعدل و انصاف كى خاطر قيام كرنے والوں كے قتل اور دين ميں جھوٹ گھڑنے پر خدا تعالى كى طرف سے دھمكي_قالوا لن تمسّنا النار فكيف إذا جمعناهم

٢_ عذاب كى كمى كے بارے ميں انسان كے خود ساختہ نظريات و اعتقادات خدا تعالى كى عادلانہ سزا كو تبديل نہيں كرسكتے_قالوا لن تمسّنا النار الاّ اياماً فكيف إذا جمعناهم اگرچہ اہل كتاب كہتے تھے لن تمسنا النار ليكن خداوند متعال نے فرمايا يہ غلط عقيدہ ان كى سزا ميں تبديلى نہيں كرسكتا_

٣_ قيامت كو ياد كرنا انسان كے اعمال اور عقائد كو صحيح كرنے ميں مؤثر كردار ادا كرسكتا ہے_فكيف إذا جمعناهم ليوم لاريب فيه

۴۴۲

٤_ قيامت يوم الجمع ہے_فكيف إذا جمعناهم ليوم لاريب فيه

٥_ قيامت ناقابل شك و ترديد دن ہے_ليوم لاريب فيه يہ اس صورت ميں ہے كہ''لاريب فيہ''كے معني''لاريب فى وقوعہ'' كے ہوں _

٦_ قيامت، سب كے منزل يقين پر پہنچنے اور شك و ترديد كے پردے اٹھنے كا دن ہے_

ليوم لاريب فيه ''لاريب فيه' 'كا مطلب يہ ہوسكتا ہے كہ اس دن ميں كسى قسم كا شك باقى نہيں رہے گا وہ يقين كا دن ہے نہ يہ كہ اس دن كے واقع ہونے كے بارے ميں كوئي شك نہيں ہے جيساكہ اس سے پہلے والے نكتے ميں كہا گيا ہے _

٧_ قيامت كے دن سب حقيقتيں يقينى اورروشن و ظاہر ہوجائيں گي_ليوم لاريب فيه

٨_ قيامت ايسا دن ہے جس ميں ہر شخص اپنے ذخيرہ كئے ہوئے اعمال پورے پورے دريافت كرے گا_

و وفيت كل نفس ما كسبت

٩_ دنيا، ذخيرہ اندوزى اور سرمايہ حاصل كرنے كا مقام ہے اور آخرت اس سرمائے كو دريافت كرنے كا دن ہے_

و وفيت كل نفس ما كسبت

١٠_ قيامت ميں انسان كے دنياوى اعمال كا حاضر و ظاہر ہونا_و وفيت كل نفس ما كسبت كيونكہ''وفيت'' كى خود''ماكسبت'' كى طرف نسبت دى گئي ہے نہ اس كے نتيجہ كى طرف_

١١_ دنيا ميں آدمى كا كردار مٹتا نہيں بلكہ محفوظ ہوجاتا ہے_و وفيت كل نفس ما كسبت كسب كردہ كو دريافت كرنے كا لازمہ يہ ہے كہ وہ چيز''ماكسبت'' موجودہو_

١٢_ بعض اہل كتاب كى يہ غلط سوچ كہ ان كے بُرے اعمال قيامت ميں مٹ جائيں گے_

لن تمسّنا النار و وفيت كل نفس ما كسبت لگتاہے جملہ''وفيت كل ...'' اہل كتاب كى اس سوچ ''لن تمسنا النار''كى علت كى طرف اشارہ ہے_

۴۴۳

١٣_ قيامت ايسا دن ہے جس ميں انسان پر ظلم نہيں ہوگا_و هم لايظلمون

آخرت: آخرت پر ايمان كے اثرات ٣

آيات الہى : ان كا كفر و انكار ١

انبياء (ع) : انبياء (ع) كا قتل ١

اہل كتاب: اہل كتاب كا تحريف كرنا ١;اہل كتاب كاكفر ١; اہل كتاب كودھمكى ١; اہل كتاب كے عقائد ١٢;

ايمان: ايمان كے اثرات٣

ترغيب : ترغيب كے عوامل ٣

ثواب اور عذاب: ٢، ٨

جزا و سزا:٢،٨ جزا و سزا كا نظام: ٢

خدا تعالى: خدا تعالى كى دھمكياں ١; خدا تعالى كى سنتيں ٢

دنيا اور آخرت: ٩

دين: دين ميں جھوٹ گھڑنا ١

عدل خواہ لوگ: ان كاقتل ١

عقيدہ: باطل عقيدہ ٢،١٢

عمل: عمل كا باقى رہنا ٨، ١٠، ١١;عمل كا مجسم ہونا ١٠ ; عمل كى پاداش ٩، ١٢

قيامت: قيامت كا يقينى ہونا ٥; قيامت كى خصوصيات ٦، ٧، ٨، ١٠، ١٣; قيامت كے دن پاداش ٩، ١٢; قيامت كے دن حساب ٨; قيامت كے دن عدل ١٣; قيامت كے نام ٤; قيامت ميں حقائق كا ظہور ٦، ٧ يوم الجمع:٤

۴۴۴

قُلِ اللَّهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ مَن تَشَآءُ وَتَنزِعُ الْمُلْكَ مِمَّن تَشَاء وَتُعِزُّ مَن تَشَاء وَتُذِلُّ مَن تَشَاء بِيَدِكَ الْخَيْرُ إِنَّكَ عَلَىَ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ (٢٦)

پيغمبر آپ كہئے كہ خدايا تو صاحب اقتدار ہے جس كو چاہتا ہے اقتدار ديتا ہے او رجس سے چاہتا ہے سلب كر ليتا ہے _ جس كو چاہتا ہے عزت ديتا ہے او رجس كو چاہتا ہے ذليل كرتا ہے _ سارا خير تيرے ہاتھ ميں ہے او رتو ہى ہر شے پر قادر ہے _

١_ خداوند متعال كا پيغمبر اكرم(ص) كو حمد اور دعا كا طريقہ تعليم دينا_قل اللّهم مالك الملك

٢_ خدا كى حمد كرنا پيغمبراسلام(ص) كا فريضہ ہے _قل اللّهم مالك الملك

٣_ خدا تعالى كى مالكيت، مطلق قدرت اور يہ كہ تمام اچھائياں اسى كے اختيار ميں ہيں ، كا اقرار ضرورى ہے_

قل اللّهم مالك الملك تؤتى الملك من تشاء بيدك الخير

٤_ خدا كى الوہيت كا تقاضا يہ ہے كہ اسے كائنات پر بطور مطلق تسلط حاصل ہو_قل اللّهم مالك الملك

٥_ كائنات پر مكمل اختيار اور قدرت صرف خداوند عالم كى شان ہے_قل اللّهم مالك الملك

٦_ صرف خداوند متعال ہے جو جسے چاہے قدرت عطا كرسكتا ہے_تؤتى الملك من تشآء

٧_ انسانى معاشروں كى سياسى و سماجى تبديليوں پر خدا تعالى كى حكمراني_تؤتى الملك من تشآء و تعز من تشآء

۴۴۵

٨_مظاہر كائنات پر انسان كا اختيار و تسلط خداوند عالم كى مرضى اور مشيت كے ساتھ ہے_تؤتى الملك من تشآء

''مُلْك''(يعنى تسلط ) خدا انسان كو ديتا ہے پس انسان كو جو بھى تسلط حاصل ہے خدا كى طرف سے ہے_

٩_ خداوند عالم جسے چاہتا ہے مُلْك (قدرت و حكمراني) عطا كرتاہے اور جس سے چاہتا ہے واپس لے ليتا ہے_

تؤتى الملك من تشآء و تنزع الملك ممن تشآء

١٠_ خدا تعالى جسے چاہے عزت دے اور جسے چاہے ذلت دے_و تعز من تشآء و تذل من تشآء

١١_ جنگ خندق ميں مشكل حالات و شرائط كے باوجود خدا تعالى كا مسلمانوں كو مستقبل ميں اقتدار كى اميد دلانا_

قل اللّهم مالك الملك اس آيت كے شان نزول ميں وارد ہوا ہے كہ پيغمبر اكرم(ص) نے جنگ احزاب ميں خندق كھودتے ہوئے فرمايا امت مسلمہ ، حيرہ، ايران، روم اور يمن كے شاہوں كے محل فتح كرے گي_

١٢_ خدا تعالى كى مشيت ميں اصل، انسان كو خير اور رحمت عطا كرنا ہے_تؤتى الملك من تشآء و تعز من تشآء

مُلْك دينے كو ملك لينے سے مقدم كرنے (تؤتى الملك و تنتزع ...) اور اسى طرح عزت دينے كو ذلت دينے پر مقدم كرنے سے (تعز من تشاء و تذل ...) اس مطلب كا استفادہ ہوتاہے_

١٣_ حكومت اور حكمرانى دلچسپى پيدا كرديتى ہے_و تنزع الملك ممن تشآء

چونكہ نزع كے معنى كھينچنے كے ہيں اور كھينچنا وہاں ہوتا ہے جہاں دو چيزيں آپس ميں اتصال ركھتى ہوں اور حكومت كے مورد ميں اسے دلچسپى سے تعبير كيا جائے گا_

١٤_ كائنات ميں ہر قسم كى خير و اچھائي كا سرچشمہ خداوند عالم كى ذات ہے_بيدك الخير

اس نكتہ ميں خبر كے مبتدا پر مقدم ہونے سے انحصار سمجھا گياہے اور عموم (ہر قسم كي) ''الخير''كے الف لام استغراق سے سمجھا گيا ہے_

١٥_ خداوند عالم كا ارادہ اور مشيت سوائے خير كے كسى اور چيز كے متعلق نہيں ہوتے _*بيدك الخير

۴۴۶

١٦_ ملك اور عزت كا دينا يا واپس لينا خداوند متعال كى طرف سے صرف خير اور مصلحت كى بنياد پر ہے_

مالك الملك تؤتى الملك بيدك الخير

١٧_ خدا تعالى كى مطلق قدرت كا تقاضا ہے كہ ہر قسم كى خير خدا سے نشأت پائے_بيدك الخير إنك على كل ش قدير

١٨_ شر، ضعف اور ناتوانى سے پيدا ہوتاہے_بيدك الخير انك على كل شى قدير

جملہ''انك علي ...'' جملہ ''بيدك الخير''كى علت بيان كررہا ہے يعنى چونكہ خدا مطلق قدرت ركھتا ہے اسلئے اس سے صرف خير صادر ہوتى ہے اس كا نتيجہ يہ ہے كہ تمام شرور، (برائياں ) نقائص اور كمزوريوں كا نتيجہ ہيں _

١٩_ خدا تعالى كى قدرت مطلقہ اس كى ذات اقدس سے ہر قسم كے شر كى نفى كا تقاضا كرتى ہے_بيدك الخير إنك على كل ش قدير

٢٠_ خدا تعالى كى قدرت مطلقہ حكمرانى اور عزت دينے كا سرچشمہ ہے_تؤتى الملك من تشآء و تعز من تشآء إنك على كل ش قدير

٢١_ انسانوں كو خداوند عالم كى طرف سے حكمرانى اور كاميابى كے ديئے جانے سے خدا كى قدرت مطلقہ ميں كوئي كمى واقع نہيں ہوتي_مالك الملك إنك على كل ش قدير

اس لحاظ سے كہ خدا دادى قدرتوں اور عزتوں كے ذكر سے پہلے خدا تعالى كى مالكيت كا ذكركيا گياہے اور اس كے بعد خدا كى قدرت مطلقہ پر تاكيد كى گئي ہے اس سے مذكورہ نكتہ حاصل كيا گيا ہے_

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١١

اسماء و صفات: صفات جلال ١٩

اميدوار ہونا: ١١

انسان: انسان اور فطرت ٨، انسان كے رجحانات ١٣

ايمان: ايمان كا متعلق ٣

۴۴۷

پيغمبر اسلام(ص) : آپ (ص) كو تعليم دينا ١; آپ (ص) كى رسالت ٢

تاريخ: تاريخ كى حركت ٧; خدا اور تبديلياں ٧

تعليم: حمد كى تعليم ١ ; دعا كى تعليم ١

جانچ پڑتال: جانچ پڑتال كے معيارات ١٦

حكومت: حكومت كا سرچشمہ ٩، ٢٠، ٢١;حكومت كے اثرات ١٣

حوصلہ بڑھانا: ١١

خدا تعالى: خدا كا احاطہ ٥; خدا كا ارادہ ٦، ١٥; خدا كى حكمرانى ٤، ٧; خدا كى حمد ٢;خدا كى قدرت ٣، ٥،٦، ١٧، ١٩، ٢٠، ٢١; خدا كى مالكيت ٣، ٤; خدا كى مشيت ٦، ٨، ٩، ١٠، ١٢، ١٥; خدا كى نعمتيں ٦، ١٢، ١٦، ٢٠، ٢١; خدا كے عطيّے ٩، ١٢

خير: ١٦ خير كا سرچشمہ ٣، ١٢، ١٤، ١٥، ١٧

دنيا پرستي: دنياپرستى كے عوامل ١٣

ذلت: ذلت كے عوامل ١٠

شر: شركا سرچشمہ ١٨

عزت: عزت كے عوامل ١٠، ١٦، ٢٠

غزوہ خندق: ١١

فطرت: ٨

قدرت: قدرت كا سرچشمہ ٦،٩

كاميابي: كاميابى كا سرچشمہ ٢١

۴۴۸

تُولِجُ اللَّيْلَ فِي الْنَّهَارِ وَتُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَتُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَتُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَتَرْزُقُ مَن تَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ (٢٧)

تو رات كو دن او ردن كورات ميں داخل كرتا ہے اور مردہ كو زندہ سے اورزندہ كو مردہ سے نكالتا ہے او رجسے چاہتا ہے بے حساب رزق ديتا ہے _

١_ شب و روز كى مدت ميں كمى بيشى (گردش ايّام كا نظم) قدرت الہى كے مظاہر ميں سے ہے_

انّك على كل ش قدير_ تولج الليل فى النهار و تولج النهار فى الليل ''تولج النہار ...''كے معنى دن كو رات ميں داخل كرنا اور رات كو دن ميں داخل كرنا ہے_ جس كا مطلب يہ ہے كہ ايك كے كم ہونے سے دوسرے ميں اضافہ ہوجاتاہے اور ''تولج'' فعل مضارع ہے جو اس معنى كے استمرار و دوام پر دلالت كرتا ہے_

٢_ دن اور رات كى مدت ميں كمى و زيادتى انسان كے فائدے اور خير پر مشتمل ہے_

بيدك الخير تولج الليل فى النهار

٣_ رات اور دن كا تدريجاً ايك دوسرے ميں بدلنا (طلوع فجر اور غروب پھر غروب اور طلوع فجر كے درميان فاصلہ) خداوند عالم كى قدرت اور حكمت سے ہے_انّك على كل ش قدير_ تولج الليل فى النهار يہ اس صورت ميں ہے كہ''ولوج''كے معنى تدريجاً بدلنے كے ہوں _

٤_ خدا كى قدرت سے زندہ كا مردہ سے اور مردہ كا زندہ سے وجود ميں آنا_و تخرج الحى من الميت و تخرج الميت من الحي

٥_دست خدا سے زندگى اور موت كى دائمى پيدائش

۴۴۹

اس كى قدرت كى علامت ہے_و تخرج الحى من الميت

٦_ كائنات كے مردہ و بے جان موجودات كے درميان حيات كا سلسلہ شروع ہونا_و تخرج الحى من الميت ''تخرج الحي ...''كي''تخرج الميت ...'' پر تقديم سے معلوم ہوتا ہے كہ پہلے مردہ موجودات خلق ہوئے پھر ان سے زندہ موجودات پيدا ہوئے_

٧_ خدا تعالى جسے چاہتا ہے اور جتنى چاہتا ہے روزى ديتا ہے_و ترزق من تشاء بغير حساب

يہ اس صورت ميں ہے كہ''بغير حساب'' سے مراد روزى كا لا محدود ہونا ہو_

٨_ خداوند تعالى جسے چاہتا ہے طبعى اسباب و عوامل سے ہٹ كر روزى ديتا ہے_

و ترزق من تشاء بغير حساب ''بغير حساب''يعنى ايسے وسيلے سے رزق دينا جو بشر كے حساب سے خارج ہو اور وہ يہ ہے كہ طبعى اسباب و عوامل سے ہٹ كر ہو _

٩_ خدا تعالى كے پاس فيض كے ختم نہ ہونے والے خزانے موجود ہيں _و ترزق من تشاء بغير حساب

بے حساب روزى دينے كا لازمہ يہ ہے كہ خداوند عالم كے پاس فيض اور رزق كے ختم نہ ہونے والے خزانے موجود ہوں _

١٠_ انسانوں كى روزى اور معيشت ميں فرق خداوند عالم كى مشيت سے ہے_و ترزق من تشاء بغير حساب كيونكہ فرماياہے خدا جسے چاہتا ہے فراواں رزق ديتا ہے يہ نہيں فرمايا كہ سب كو فراواں رزق ديتا ہے_

١١_ عالم طبيعت اور فطرت پر حاكم نظام ايك تدبير كے تابع ہے اور خدا تعالى كى مشيت كے مطابق ہے_

قل الّلهم مالك الملك و ترزق من تشاء بغير حساب

١٢_ خداوند عالم كبھى كافر سے مؤمن كو اور كبھى مؤمن سے كافر كو پيدا كرتا ہے_و تخرج الحى من الميت وتخرج الميت من الحي امام صادق (ع) فرماتے ہيں :ان الله عزوجل يقول''يخرج الحى من الميت و يخرج ...''، ''يعنى المؤمن من الكافر والكافر من المؤمن'' يعنى مومن ميں سے كافر اور كافر ميں سے مؤمن كو_ (١)

____________________

١) معانى الاخبار ص ٢٩٠ ح ١٠ ، مجمع البيان ج٢ ص٧٢٨_

۴۵۰

انسان: انسان كے مصالح ٢

توحيد: ١١

خدا تعالى: خدا تعالى كا رزق ٧، ٨، ١٠; خدا تعالى كا فيض ٩;خدا تعالى كى حكمت ٣; خدا تعالى كى قدرت ١; ٣، ٤، ٥، ٦; خدا تعالى كى مشيت ٧، ٨، ١٠، ١١

خدا كى آيات: ٥

خلقت: خلقت كى تدبير ١١، نظام خلقت ١١

خير: خيركے عوامل ٢

دن اور رات: ١، ٢، ٣

رزق: رزق ميں تفاوت ١٠

روايت: ١٢

زمانہ: زمانے كى پيدائش ١، ٣

زندگي: زندگى كى پيدائش ٤، ٥، ٦

طبعى اسباب: ٨

كفار: ١٢

مومنين: ١٢

نظريہ كائنات: ٤، ٦

۴۵۱

لاَّ يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُوْنِ الْمُؤْمِنِينَ وَمَن يَفْعَلْ ذَلِكَ فَلَيْسَ مِنَ اللّهِ فِي شَيْءٍ إِلاَّ أَن تَتَّقُواْ مِنْهُمْ تُقَاةً وَيُحَذِّرُكُمُ اللّهُ نَفْسَهُ وَإِلَى اللّهِ الْمَصِيرُ (٢٨)

خبردار صاحبان ايمان مومنين كو چھوڑ كر كفار كو اپنا ولى او رسرپرست نہ بنائيں كہ جو بھى ايسا كرے گا اس كا خدا سے كوئي تعلق نہ ہو گا مگر يہ كہ تمھيں كفار سے خوف ہوتوكوئي حرج بھى نہيں ہے اورخدا تمھيں اپنى ہستى سے ڈراتاہے او راسى كى طرف پلٹ كر جانا ہے _

١_ اگر مؤمن خدا كى قدرت مطلقہ كا اعتقاد پيدا كرليں تو پھر كافروں كى ولايت كو قبول كرنے كا كوئي سوال ہى پيدا نہيں ہوتا_قل اللّهم مالك الملك لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء گويا يہ آيت نتيجہ ہے آيت''قل اللهم '' پر اعتقاد كا_

٢_ مؤمنوں كے لئے كافروں كى ولايت و سرپرستى كا قبول كرنا حرام ہے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء

٣_ دوستى ، ولايت اور ارتباط ميں كفار كا انتخاب اور انہيں مؤمنين پر ترجيح دينا حرام ہے_

لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء من دون المؤمنين

٤_ اسلامى معاشرہ كى سرپرستى اور سربراہى مؤمنين كے ساتھ مختص ہے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أوليآء من دون المؤمنين

٥_ ولايت اور سرپرستى معاشرتى نظام كى ضرورت ہے_ *لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء

۴۵۲

ايسالگتاہے كہ آيت ميں سرپرست كے تعين كو يقينى سمجھا گيا ہے اور صرف اس كے مصداق كے بارے ميں ياددہانى كرائي گئي_

٦_ اسلامى نظام ميں سرپرستى اور سربراہى كے شائستہ ہونے كيلئے اہم معيار ايمان ہے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء من دون المؤمنين

٧_ خدا تعالى كى تكوينى ولايت كے اعتقاد كا لازمہ اسلامى معاشرتى نظام ميں مؤمنين كى ولايت كا قبول كرنا ہے_

قل اللهم مالك الملك لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء گويا مورد بحث آيت نتيجہ ہے آيت''قل اللہم ...''كے مطلب پر اعتقاد كا_

٨_ جو كافروں كى ولايت قبول كر لے خداوند عالم اسے خود اپنے حال پر چھوڑ ديتا ہے_و من يفعل ذلك فليس من الله فى شَيْءٍ

٩_ خداوند عالم كى ولايت كو قبول كرنے كے ساتھ ساتھ كافروں كى ولايت كو قبول كرنا دو متضاد چيزيں ہيں _

و من يفعل ذلك فليس من الله فىشَيْءٍ

١٠_ اسلام كے سماجى نظام ميں ولايت و سرپرستى كو اہم حيثيت حاصل ہے_لايتخذ المؤمنون و من يفعل ذلك فليس من الله فى شَيْءٍ

١١_ مؤمنين كے معاملات پر كافروں كى سرپرستى اور حكمرانى ان كے زوال اور انہيں خدا كى بارگاہ ميں گھٹيا و بے قدر كرنے كا سبب ہے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء و من يفعل ذلك فليس من الله فى شَيْءٍ

كيونكہ خداوندعالم كى ولايت سے خروج كا لازمہ پستى ہے_

١٢_ كفاركى دوستى قبول كرنے كا مطلب خداوند عالم سے رابطہ توڑنا ہے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء و من يفعل ذلك فليس من الله فى شَيْءٍ يہ اس صورت ميں ہے كہ ولايت ، دوستى كے معنى ميں ہو_

١٣_كفار كى سرپرستى مجبورى اور تقيہ كے علاوہ جائز نہيں ہے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء إلا أن تتقوا منهم تقية

يہ اس صورت ميں ہے كہ ولايت كے معنى سرپرستى كے ہوں _

۴۵۳

١٤_ تقيّہ، مجبورى اور خوف و ہراس كى صورت ميں كفار كے ساتھ دوستانہ تعلقات ركھے جاسكتے ہيں _

لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء إلا أن تتقوا منهم تقية يہ اس صورت ميں ہے كہ ولايت دوستى كے معنى ميں ہو_

١٥_ خداوند متعال كا تاكيد كے ساتھ ان مؤمنين كو دھمكى دينا اور ڈرانا جنہوں نے كفار كى ولايت و سرپرستى كو قبول كرليا ہو_لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء و يحذركم الله نفسه و إلى الله المصير

١٦_ خدا تعالى كا خوف كافروں كى ولايت كے ماننے سے اجتناب كا موجب ہے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء و يحذركم الله نفسه

١٧_ الہى احكام و فرائض پر عمل كى حدود معين و مشخص كرنے ميں تقيہ كا كردار_إلا أن تتقوا منهم تقيه

١٨_ انسانوں كا خداوند عالم كى طرف لوٹنا_و إلى الله المصير

١٩_ انسان كا خدا تعالى كى طرف لوٹنے كى جانب متوجہ رہنا اور اس كا اعتقاد ركھنا موجب بنتا ہے كہ وہ كفار كى ولايت نہ ماننے پر استقامت اختيار كرے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أوليائ و إلى الله المصير

٢٠_ انسان كا خداوند عالم كى طرف لوٹنے كا اعتقاد اس كے قہر و غضب سے بچنے كا تقاضا كرتاہے _

و يحذركم الله نفسه و إلى الله المصير ''الى الله المصير''خداوند عالم كى انسان پر قدرت كے احاطہ كو بيان كر رہا ہے پس ضرورى ہے كہ خداوند متعال كے غضب سے بچا جائے_

٢١_ كافروں كے مقابل مجبورى كے وقت تقيہ كرنا ضرورى ہے_إلا أن تتقوا منهم تقية

آنحضرت(ص) نے فرمايا:لاايمان لمن لاتقية له، قال الله عزوجل:''الا ان تتقوا منهم تقية'' (١) بے ايمان ہے وہ شخص جو تقيہ پر عمل نہيں كرتا چونكہ خدا تعالى نے فرماياہے''الا ان تتقوا منهم تقية''

احكام:

____________________

١) تفسير عياشى ج ١ ص ١٦٦ ح ٢٤، نورالثقلين ج ١ ص ٣٢٥ ح ٨٣_

۴۵۴

احكام ثانوى ١٣، ١٤

استقامت: استقامت كے عوامل ١٩ اضطرار : اضطراركے احكام ١٣، ١٤، ٢١

انتظامى صلاحيت : انتظامى صلاحيت كے معيارات ٦

انحطاط: انحطاط كے عوامل ١١

انسان: انسان كا انجام ١٨

ايمان: آخرت پر ايمان كے عملى اثرات ١٩، ٢٠;ايمان اور عمل ٧، ١٩، ٢٠; ايمان كى قدروقيمت ٦; ايمان كے اثرات١

تشويق : تشويق كے عوامل ١٩، ٢٠

تقيہ: تقيہ كے اثرات ١٧;تقيہ كے احكام ٢١;تقيہ كے موارد ١٣، ١٤

تولا و تبرا: ٢، ٣، ١١، ١٢، ١٥

خدا تعالى: خدا تعالى كا غضب ٢٠;خدا تعالى كى دھمكياں ١٥; خدا تعالى كى قدرت ١; خدا تعالى كى ولايت ٧، ٩

خوف: پسنديدہ خوف ١٦; خدا تعالى سے خوف ١٦، ٢٠; خوف كے اثرات ١٦

روايت: ٢١

سياسى نظام: ١٠

علم: ١٩

عمل: شرعى فريضہ پرعمل ١٧; علم اور عمل ١٩

قدروقيمت: قدر و قيمت كے معيارات ٦، ١١

كفار : كفار كى دوستى ٣، ١٢، ١٤; كفار كى سرپرستى ١، ٨، ٩، ١١، ١٣، ١٥، ١٦، ١٩; كفار كى سرپرستى كا حرام ہونا ٢، ٣; مسلمان اور كفار ١، ٢، ٣، ٨، ١١، ١٢، ١٣، ١٤، ١٥

محرمات: ٢، ٣ مسلمان: ١، ٢، ٣، ٨، ١١، ١٢، ١٣

۴۵۵

معاشرہ:اسلامى معاشرہ ٧;اسلامى معاشرے كى سربراہى ٤، ٦، ١٠; بين الاقوامى تعلقات ٢، ٣، ١٤; معاشرتى تعلقات ٣، ١٤;معاشرتى نظام ٥، ٧، ١٠; معاشرے كى سربراہى ٥

مومنين: ١

مومنين كا مقام ٤،١١;مومنين كو دھمكى ١٥; مومنين كى سرپرستى ٧

نظريہ كائنات اور آئيديالوجى :ا

واجبات: ٢١

ولايت تكويني: ٧ ولايت و امامت: ٥، ٦، ٧، ٨، ١٠، ١١، ١٣، ١٥، ١٦، ١٩

قُلْ إِن تُخْفُواْ مَا فِي صُدُورِكُمْ أَوْ تُبْدُوهُ يَعْلَمْهُ اللّهُ وَيَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ وَاللّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ (٢٩)

آپ ان سے كہہ ديجئے كہ تم دل كى باتوں كو چھپاؤ يا اس كا اظہار كرو خدا تو بہرحال جانتا ہے او روہ زمين و آسمان كى ہر چيز كو جانتا ہے اور ہر شے پر قدرت و اختيا رركھنے والا بھى ہے _

١_ انسان كا سينہ اس كے افكار و خيالات كا خزانہ ہے_إن تخفوا ما فى صدوركم

٢_ جو كچھ انسان كے سينہ ميں ہے اس سے خدا تعالى كا مطلع ہونا،چاہے انسان اسے مخفى ركھے يا ظاہر كردے_

قل إن تخفوا ما فى صدوركم أو تبدوه يعلمه الله

٣_ انسان كو اس خدائے بزرگ و برتر كى طرف لوٹ كر جانا ہے جو علم مطلق اور قدرت مطلقہ ركھتا ہے_

و الى الله المصير_ قل إن تخفوا و الله على كل ش قدير يہ نكتہ اس آيت كے ''و الى الله المصير'' كے ساتھ ارتباط سے حاصل كيا گيا ہے_

۴۵۶

٤_ خدا تعالى كے مطلق علم اور قدرت پر توجہ تقاضا كرتى ہے كہ اس كے قہر و غضب سے بچا جائے_ *

و يحذركم الله نفسه قل إن تخفوا ما فى صدوركم يعلمه الله

٥_ ظاہر و باطن كے بارے ميں خدا وند عالم كے علم اور اس كى قدرت مطلقہ پر توجہ انسان كو تقيہ سے ناجائز استفادہ كرنے سے روكتى ہے_الا ان تتقوا منهم تقية قل و الله على كل ش قدير

٦_ كفار كے ساتھ خفيہ تعلقات اور ان كى ولايت كا انتخاب خداوند عالم كے احاطہ علم سے خارج نہيں ہے_

لايتّخذ المؤمنون الكافرين قل إن تخفوا ما فى صدوركم يعلمه الله

٧_ جو كچھ زمين اور آسمانوں ميں ہے خدا تعالى كا اس كے بارے ميں عالم ہونا_و يعلم ما فى السموات و ما فى الارض

٨_ خدا تعالى كے مطلق علم پر توجہ اور اس پر ايمان توجيہات گھڑنے سے مانع ہوجاتا ہے_

الاّ ان تتقوا منهم و يعلم ما فى السموات و ما فى الارض

٩_ نظام كائنات ميں متعدد آسمانوں كاوجود_و يعلم ما فى السموات

١٠_ آسمانوں ميں موجودات پائے جاتے ہيں _و يعلم ما فى السموات

١١_ خداوند متعال ہر چيز پر قادر ہے_ (خدا كى مطلق قدرت)_و الله على كل ش قدير

١٢_ خداوند عالم كے علم و قدرت پر ايمان مذہبى ضمير اور وجدان كو زندہ كرنے كا سبب ہے_قل إن تخفوا و يعلم ما فى السموات و الله على كل ش قدير

١٣_ خدا تعالى كى ان لوگوں كو دھمكى جو بغير تقيہ كے كفار كى ولايت قبول كرليں _لا يتخذ ...قل إن تخفوا يعلمه الله و الله على كل ش قدير

١٤_ خدا تعالى كى مطلق قدرت مخالفوں كو دى جانے والى دھمكى كو عملى جامہ پہنانے كيلئے پشت پناہ ہے_

قل ان تخفوا ما فى صدوركم والله على كل شيء قدير

۴۵۷

آسمان: آسمانوں كا متعدد ہونا ٩;آسمانوں ميں موجودات ١٠

انسان: انسان كا انجام ٣

ايمان: ايمان كے اثرات ٨، ١٢

تقيہ: تقيہ سے ناجائز استفادہ كرنا ٥;تقيہ كے موارد ١٣

خدا تعالى: خدا تعالى كا احاطہ ٦;خدا تعالى كا علم ;٣، ٤، ٥، ٦، ٧، ٨، ١٢; خدا تعالى كا غضب ٤;خدا تعالى كى دھمكياں ١٣، ١٤; خدا تعالى كى قدرت ٣، ٤، ٥، ١١، ١٢، ١٤

خوف: خوف خدا ٤

دل: ١

علم: ٤، ٥، ٨

عمل: علم اور عمل ٤، ٥، ٨

غوروفكر:١

كفار: كفار كى ولايت ٦، ١٣

معاشرتى تعلقات: ٦

نظريہ كائنات اور آئيد يالوجى : ٥

وجدان: مذہبى وجدان ١٢

۴۵۸

يَوْمَ تَجِدُ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ مِنْ خَيْرٍ مُّحْضَرًا وَمَا عَمِلَتْ مِن سُوءٍ تَوَدُّ لَوْ أَنَّ بَيْنَهَا وَبَيْنَهُ أَمَدًا بَعِيدًا وَيُحَذِّرُكُمُ اللّهُ نَفْسَهُ وَاللّهُ رَؤُوفٌ بِالْعِبَادِ (٣٠)

اس دن كو ياد كرو جب ہر نفس اپنے نيك اعمال كو بھى حاضر پائے گا او راعمال بد كو بھى جن كو ديكھ كر يہ تمنّاكرے گا كہ كاش ہمارے او ران برے اعمال كے در ميان طويل فاصلہ ہو جاتا او رخد ا تمھيں اپنى ہستى سے ڈراتا ہے او روہ اپنے بندوں پر مہربان بھى ہے _

١_ خداوند عالم كے علم و قدرت كى تجلى اس دن ہوگى جس دن ہر كوئي اپنے اعمال و كردار كو حاضر پائے گا_

قل ان تخفوا يعلمه الله والله على كل ش قدير_ يوم تجد كل نفس ما عملت من خير محضرا يہ اس صورت ميں ہے كہ''يوم تجد'' ظرف ہو''يعلمہ الله ''اور''قدير''كيلئے_

٢_ انسان كا خدا تعالى كى طرف اس دن لوٹنا جس ميں ہر شخص اپنے اعمال و كردار كو حاضر پائے گا_

و الى الله المصير يوم تجد كل نفس ما عملت يہ اس صورت ميں ہے كہ''يوم تجد''،''و الى الله المصير''كے المصير سے متعلق ہو_

٣_ قيامت، خداوند عالم كے عذاب اورقہر كے عملى ہونے اور اچھے يا بُر ے اعمال پانے كا دن_

و يحذركم الله نفسه يوم تجد كل نفس ما عملت من خير من سوء

٤_ انسان كے اچھے اور برے اعمال عالم ہستى ميں باقى رہتے ہيں _تجد كل نفس ما عملت من خير محضرا من سوء قيامت كے دن اپنے اعمال پانا (كہيوم تجد كل نفس ما عملت ) ان كے موجود

۴۵۹

ہونے پر موقوف ہے اس كا مطلب يہ ہے كہ انسان كے اعمال باقى رہتے ہيں _

٥_ قيامت، انسان كے نيك و بد اعمال كے ہى اس كے سامنے حاضر ہونے كا دن ہے_يوم تجد كل نفس ما عملت من خير محضرا من سوء كيونكہ حاضر ہونے كى نسبت خود اعمال كى طرف دى گئي ہے (ماعملت) نہ ان كى جزا و سزاكى طرف_

٦_ قيامت، نيك و بد اعمال كى جزا و سزا پانے كا دن_*يوم تجد كل نفس ما عملت من خير من سوء

يہ اس صورت ميں ہے كہ''ماعملت''كے معني''جزاء ما عملت''كے ہوں _

٧_ بدكار لوگ قيامت كے دن آرزو كريں گے كہ اے كاش ان كے اور ان كے اعمال كے درميان بے انتہا مدت كا فاصلہ ہوتا_و ما عملت من سوء تود لو أن بينها و بينه أمدا بعيدا

٨_ بدكاروں كا قيامت كے دن اپنے كردار سے سخت بيزار ہونا_تود لو أن بينها و بينه أمدا بعيدا

٩_ انسان كا قيامت كے دن قبول كرنا كہ اس نے اعمال اپنے اختيار سے انجام ديئے تھے_تود لو أن بينها و بينه أمدا بعيدا انسان كا يہ پسند كرنا كہ اس كے اور اس كے اعمال كے درميان فاصلہ ہوتا اور يہ نہ كہنا كہ ميں مجبور تھا_ اس سے معلوم ہوتا ہے كہ انسان اعمال كے اختيارى ہونے كو قبول كرلے گا_

١٠_ انسان نيك يا بد اعمال انجام دينے ميں مجبور نہيں ہے_تود لو أن بينها و بينه أمدا بعيدا

قيامت كے دن جو كہ حقيقتوں كے ظاہر ہونے كا دن ہے عمل كو'' اپنا كيا ہوا ''كے عنوان سے قبول كرلينا دليل ہے كہ عمل پر مجبور نہيں تھا_

١١_ قيامت، بدكاروں كے لئے غم اور افسوس كا دن ہے_تود لو أن بينها و بينه أمدا بعيدا

١٢_ قيامت ميں اچھے اور برے اعمال كے حضور كا اعتقاد خدا تعالى كے قہر و غضب سے بچنے كا موجب ہے_

يوم تجد كل نفس و يحذركم الله نفسه

۴۶۰

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749