تفسير راہنما جلد ۲

 تفسير راہنما7%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 749

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 749 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 177811 / ڈاؤنلوڈ: 6629
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۲

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

فقرا:انكى حاجت روائي ۴;انكى عيب جوئي ۱۰

كيفر:اس كا گناہ كے ساتھ تناسب ۱۵; اس كا نظام ۱۵

گناہان كبيرہ :۱۳

مذاق اڑانا :اس كا گناہ ہونا ۱۳;اسكى سزا ۱۳

مذاق اڑانے والے:خدا كا مذاق اڑانے والوں كى سزا ۱۶

مومنين :ان پر طعن كرنا ۷ ،۸;انكا احترام ۱۲; انكا انفاق

۱،۲; انكا حامى ۱۱; انكا مذاق اڑانا ۵۸،۱۱،۱۳; انكا مقام ۱۲; انكى دلجوئي ۱۱; انكى صفات ۲،۴; انكى عيب جوئي ۱۰،۱۳

منافقين:انكا بخل ۶;ان كا سلوك ۱۰;ان كا طعن كرنا ۸; انكا عيب جوئي كرنا ۱۰;انكا مذاق اڑانا ۵،۶،۷، ۸، ۱۱; انكا نفاق ۱۰; انكو مذاق كا نشانہ بنانا۸;انكى صفات ۷; صدر اسلام كے منافقين اور مومنين ۱، ۵; صدر اسلام كے منافقين كا عيب جوئي كرنا ۱; صدر اسلام كے منافقين كا مذاق اڑانا ۱;مذاق كرنے والے منافقين كى سزا ۹;منافقين اور ثروتمند مؤمنين ۱۰; منافقين اور فقير مومنين ۱۰; منافقين اور مومنين ۱۱

آیت ۸۰

( اسْتَغْفِرْ لَهُمْ أَوْ لاَ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ إِن تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ سَبْعِينَ مَرَّةً فَلَن يَغْفِرَ اللّهُ لَهُمْ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَفَرُواْ بِاللّهِ وَرَسُولِهِ وَاللّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ )

آپ ان كے لئے استغفار كريں يانہ كريں _ اگر ستّر مرتبہ بھى استغفار كريں گے تو خدا انھيں بخشنے والا نہيں ہے اس لئے كہ انھوں نے اللہ اور رسول كا انكار كيا اور خدافاسق قوم كو ہدايت نہيں ديتا ہے _

۱_ مذاق كرنے والے منافقين كيلئے عذاب الہى حتمى ہے اور ان كيلئے پيغمبر (ص) كا مكرر استغفار ( ستر مرتبہ ) بھى مؤثر

نہيں ہے _و لهم عذاب اليم _ استغفر لهم اولا تستغفر لهم

۲_ مسلمانوں كيلئے پيغمبر(ص) كے استغفار كا مؤثر ہونا _استغفر لهم اولا تستغفر لهم

خداتعالى كا صرف منافقين كے بارے ميں پيغمبر(ص) كے استغفار كے مؤثر ہونے كى نفى كرنا بتاتا ہے كہ ديگر موارد ميں يہ مؤثر ہے _

۲۲۱

۳_ تمسخر كرنے والے اور عہد شكنى كرنے والے منافقين ، مغفرت الہى سے محروم ہيں _

ان تستغفر لهم سبعين مرة فلن يغفر الله لهم

۴_پيغبراكرم (ص) كى سب لوگوں كيلئے را فت و رحمت اور سب كى ہدايت كيلئے كوششيں _

ان تستغفر لهم سبعين مرة فلن يغفر الله لهم

خداتعالى كى سخن كا لحن بتاتا ہے كہ پيغمبر(ص) ، منافقين كيلئے استغفار كرنے كى طرف تمايل ركھتے تھے اور پيغمبر(ص) كا منافقين كيلئے استغفار كرنا آپكى (ص) سب لوگوں كيلئے رحمت و را فت اور سب كى ہدايت كيلئے كوشش كرنے كى علامت ہے _

۵_ خدا وپيغمبر(ص) كے بارے ميں كفر كرنے والے بخشش الہى سے محروم ہيں _

فلن يغفر الله لهم ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله

۶_ منافقين ، خدا ورسول كے بارے ميں كفر كرنے والے لوگ ہيں _ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله

۷_ منافقين كا خدا و پيغمبر(ص) كے ساتھ كفر انكى بخشش سے مانع ہے_

فلن يغفر الله لهم ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله

۸_ خدا و رسول كے ساتھ كفر فسق ہے اور كفار فاسق ہيں _ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله و الله لا يهدى القوم الفاسقين

۹_ منافقين، فاسق لوگ ہيں _ذلك بانهم كفروا ...والله لا يهدى القوم الفاسقين

۱۰_ فسق ( اطاعت الہى كے دائرے سے خروج ) انسان كے ہدايت الہى تك پہنچنے سے مانع ہے _

و الله لا يهدى القوم الفاسقين

۱۱_ فاسقين ، ہدايت الہى سے محروم ہيں _والله لايهدى القوم الفاسقين

بخشش :اس سے محروم لوگ ۳،۵

۲۲۲

خداتعالى :اس كا عذاب ۱; اسكى ہدايت ۱۱

عدد:ستر كا عدد ۱

فاسق لوگ ،۸،۹

انكا محروم ہونا ۱۱

فسق :اس كے آثار ۱۰; اسكے موارد ۸

كفار :۶،۸

انكا فسق ۸; انكى محروميت ۵

كفر:خدا كے بارے ميں كفر ۶;خدا كے بارے ميں كفر كے آثار ۵،۷،۸; حضرت محمد (ص) كے بارے ميں كفر ۶ ; حضرت محمد (ص) كے بارے ميں كفر كے آثار ۵، ۷ ،۸

محمد (ص) :آپ(ص) اور منافقين ۱; آپكا (ص) استغفار ۱; آپ(ص) كا ہدايت كرنا۴; آپكى (ص) سيرت ۴; آپ(ص) كى صفات ۴;آپ(ص) كى مہربانى ۴;آپكے (ص) استغفار كے آثار ۲

مسلمان :ان كيلئے استغفار ۲

منافقين :انكا فسق ۹; انكى بخشش كے موانع ۷; انكے عذاب كا حتمى ہونا ۱;ان كے كفر كے آثار ۷; ان كيلئے استغفار ۱;تمسخر كرنے والے منافقين كا محروم ہونا ۳;عہد شكنى كرنے والے منافقين كا محروم ہونا ۳

نافرمانى :خدا كى نافرمانى كے آثار ۱۰

ہدايت :اس سے محروم لوگ۱۱;اسكے موانع ۱۰

۲۲۳

آیت ۸۱

( فَرِحَ الْمُخَلَّفُونَ بِمَقْعَدِهِمْ خِلاَفَ رَسُولِ اللّهِ وَكَرِهُواْ أَن يُجَاهِدُواْ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَقَالُواْ لاَ تَنفِرُواْ فِي الْحَرِّ قُلْ نَارُ جَهَنَّمَ أَشَدُّ حَرّاً لَّوْ كَانُوا يَفْقَهُونَ )

جو لوگ جنگ تبوك ميں نہيں گئے وہ رسول اللہ كے پيچھے بيٹھے رہ جانے پر خوش ہيں اور انھيں آپنے جان ومال سے راہ خدا ميں جہاد ناگوار معلوم ہوتا ہے اور يہ كہتے ہيں كہ تم لوگ گرمى ميں نہ نكلو _ تو پيغمبر آپ كہہ ديجئے كہ آتش جہنم اس سے زيادہ گرم ہے اگر يہ لوگ كچھ سمجھنے والے ہيں _

۱_ منافقين كا جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنا _فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

يہ آيات جنگ تبوك اور منافقين كے اس ميں شركت نہ كرنے كے بارے ميں ہيں _

۲_ منافقين كى جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے سے خوشحالى اور احساس كاميابى _

فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

۳_ رسول خدا (ص) اور دين كے دستورات كى مخالفت كركے خوش ہونا منافقين كى خصلت ہے اور اس كا سرچشمہ نفاق ہے_فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

۴_ پيغمبراكرم (ص) كے خدا كا رسول ہونے كا لازمہ آپكى بے چون و چرا اطاعت ہے_

فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

''رسول اللہ '' كے عنوان كا استعمال كرنا بتاتا ہے كہ اس حيثيت ( خدا كا رسول ہونا ) كا لازمہ آپ(ص) كى اطاعت ہے اور اس سے روگردانى كا انجام آتش جہنم ہے_

۵_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين اور ان لوگوں كى سرزنش جو اپنى خلاف كاريوں اور گناہوں پر نادم

۲۲۴

ہونے كى بجائے خوش ہوتے تھے_فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

۶ _ منافقين كى راہ خدا ميں جان و مال كے ساتھ جہاد كرنے سے ناپسنديدگى اور عدم رضا يت_

و كرهوا ان يجاهدوا باموالهم و انفسهم فى سبيل الله

۷_ جہاد كى قدر وقيمت كا معيار اس كا خدا كيلئے اور راہ خدا ميں ہونا ہے_ان يجاهدوا باموالهم و انفسهم فى سبيل الله

۸_ راہ خدا ميں جان و مال كى قربانى دينے كو ناپسند كرنا نفاق كى علامت ہے_

و كرهوا ان يجاهدوا باموالهم و انفسهم فى سبيل الله

۹_صدر اسلام كے منافقين كا جنگ تبوك كيلئے فوج تشكيل دينے ميں گڑ بڑ پھيلانا_قالوا لا تنفروا فى الحر

۱۰_ جنگ تبوك كا شديد گرمى ميں واقع ہونا _لا تنفروا فى الحر

۱۱_ گرم موسم صدر اسلام كے منافقين كيلئے جنگ ميں شركت نہ كرنے كا بہانہ اور پروپيگنڈا كرنے اور دوسروں كو جہاد ميں شركت سے روكنے كيلئے ايك ہتھكنڈا_و قالوا لا تنفروا فى الحر

۱۲_ منافقين كا مزاج ہى آسائش پرستى ہے_و قالوا لا تنفروا فى الحر

۱۳_ سچے مومنين راہ خدا ميں ہر قسم كى دشوارى اور سختى كو قبول كرتے ہيں _و قالوا لا تنفروا فى الحر

چونكہ خدا تعالى نے منافقين كى _سختى اور دشوارى كا بہانہ بنا كر گرمى ميں جہاد ميں شركت نہ كرنے كى وجہ سے مذمت كى ہے تو اس كا مطلب يہ ہے كہ سچے مومنين ايسى خصلت سے دور تھے_

۱۴_ خدا تعالى كى طرف سے جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كو دوزخ كى سخت ترين آتش كى دھمكى _

قل نار جهنم اشد حراً لو كانوا يفقهون

۱۵_ دنياوى گرم موسم كى نسبت آتش جہنم كى زيادہ تپش ، گرم موسم كا بہانہ بنا كر جہاد ميں شركت نہ كرنے والوں كيلئے سخت ترين دھمكى _قل نار جهنم اشد حرا

۱۶_ منافقين كا قيامت كا عقيدہ نہ ركھنا اور اسكے حقائق و واقعات سے آگاہ نہ ہونا ان كے جہاد ميں شركت نہ كرنے كا سبب ہے_

۲۲۵

لو كانوا يفقهون

۱۷_ اخروى عذاب كى شدت كى طرف توجہ، گناہ اورپيغمبراكرم (ص) كى مخالفت سے ركنے كا عامل _

قل نار جهنم اشد حراً لو كانوا يفقهون

۱۸_ خدا تعالى ، اخروى حقائق كے بارے ميں انسان كے گہرے ادراك كا خواہاں ہے_لو كانوا يفقهون

مندرجہ بالا نكتہ ''لو'' سے مستفادہے كہ جو تمنى كيلئے ہے_

۱۹_ منافقين اخروى حقائق كے ادراك سے محروم ہيں _لو كانوايفقهون

كلمہ ''لو'' كہ جو تمنى كيلئے ہے ،بتاتاہے كہ منافقين اخروى حقائق كے ادراك سے عاجز ہيں _

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱،۲،۹

اطاعت:حضرتمحمد (ص) كى اطاعت كا فلسفہ ۴

اقدار:انكار معيار ۷

جرائم :انہيں روكنے كے عوامل ۱۷

جہاد:اس سے گريز كرنے كے عوامل ۱۶;اس سے گريز كرنے والوں كوخبردار كرنا۱۵;اس سے گريز كرنے والوں كو دھمكى ۱۴; اس سے گريز كرنے والے ۱۱; اسكى قدر وقيمت ۷; اسكے موانع ۱۱; اس ميں بہانہ بنانے والوں كو دھمكى ۱۵;

جہنم :اسكى آگ كى تمازت ۱۴،۱۵;اسكى دھمكى ۱۴

حقائق :اخروى حقائق كے ادراك سے محروم لوگ ۱۹;اخروى حقائق كے درك كرنے كى اہميت ۱۸

خدا تعالى :اسكى دھمكياں ۱۴; اسكى طرف سے مذمت۵

دين:اسكى مخالفت پر خوش ہونا ۳

ذكر:اخروى سزاؤں كے ذكر كے آثار ۱۷

راہ خدا:اسكى قدر وقيمت ۷

غزوہ تبوك:اس سے گريز كرنے والوں كا خو ش ہونا ۲;اس

۲۲۶

سے گريز كرنے والے ۱; اس كا قصہ ۱،۲ ،۹، ۱۰; اسكى موسمى موقعيت ۱۰;غزوہ تبوك موسم گرما ميں ۱۰; منافقين كا اس سے گريز كرنا ۱،۲

قربانى دينا:جان كى قربانى دينے كا ناپسند كرنا ۸; مال كى قربانى دينے كا ناپسند كرنا ۸

كفر:قيامت كے بارے ميں كفر ۱۶

گناہ:اسكے موانع ۱۷

گناہگار لوگ:خوش ہونے والے گناہگاروں كى سرزنش ۵

محمد (ص) :آپ(ص) كى رسالت كے آثار ۴; آپكي(ص) مخالفت كركے خوش ہونا ۳; آپكي(ص) مخالفت كے موانع۱۷

منافقين :انكا جہاد سے گريز كرنا ۱۱;انكا كفر ۱۶; انكو دھمكى ۱۴;

انكى آسائش پرستى ۱۲; انكى جہالت ۱۹;انكى جہالت كے آثار ۱۶; انكى صفات ۳،۱۲;انكى محروميت ۱۹;انكى مذمت ۵;انكى ناخوشى ۶;انكے جرائم ۱،۹;صدر اسلام كے منافقين كا بہانہ بنانا ۱۱; صدر اسلام كے منافقين كا خوش ہونا ۲; صدر اسلام كے منافقين كا گڑبڑ كرنا ۹; يہ اور جہاد ۶; يہ اور غزوہ تبوك ۹; يہ اور مالى جہاد ۶;يہ او ر موسم كى گرمى ۱۱;

مومنين:انكا مطيع ہونا ۱۳; انكى صفات ۱۳

نظريہ كائنات :نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ۱۶

نفاق:اسكى نشانياں ۸;اسكے آثار ۳

آیت ۸۲

( فَلْيَضْحَكُواْ قَلِيلاً وَلْيَبْكُواْ كَثِيراً جَزَاء بِمَا كَانُواْ يَكْسِبُونَ )

اب يہ لوگ ہنسيں كم اور روئيں زيادہ كہ يہى ان كے كئے كى جزا ہے _

۱_ جنگ ميں شركت نہ كرنے والے منافقين كى خوشحالى اور سرور آخرت ميں ان كے عذاب اور گريہ و زاري كے مقابلے ميں بہت معمولى اور زود گزر ہے_فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۲۲۷

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ'' فليضحكوا'' دنيا كے مورد ميں اور ''وليبكوا'' آخرت كے موارد ميں ہو _

۲_ دنيا ميں منافقين كى معمولى خوشى اور طويل رنج، ان كے اعمال كا نتيجہ اور ان كيلئے خدا تعالى كى سزا_

فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثيراً جزاء بما كانوا يكسبون

مندرجہ بالا نكتہ ا س بنا پر ہے كہ ''فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثيراً '' ميں رونا اور ہنسنا دونوں دنيا كے ساتھ مربوط ہوں _

۳_ دوزخ كى جلا دينے والى آگ ميں منافقين كا طويل گريہ _قل نار جهنم اشد و ليبكوا كثير

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے ہے كہ''فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثيراً'' گذشتہ آيت كے جملے '' قل نار جہنم اشد حراً '' پر متفرع ہو _

۴_ جہاد سے گريز كرنے والوں كو اپنى اس خلاف ورزى پر خوش نہيں ہونا چاہيے بلكہ اس فريضے كے ترك كے تكليف دہ رد عمل سے حزين اور غمگين ہونا چاہيے_فرح المخلفون فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۵_ گناہكاروں كيلئے اخروى رنج و الم كے مقابلے ميں دنيا كى خوشى بالكل معمولى ہے_فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۶_ جہاد اور فرمان پيغمبر (ص) سے روگردانى اور سپاہ اسلام كى تشكيل ميں رخنہ اندازى كرنا عظيم جرم ہے_

خلاف رسول الله قالوا لا تنفروا قل نار جهنم جزاء بما كانوا يكسبون

۷_ آتش جہنم كى شديد حرارت كى طرف توجہ انسان كے دنيا ميں زيادہ رونے تھوڑا ہنسنے اور اپنے انجام سے خوفزدہ ہونے كا باعث بنتى ہے_قل نار جهنم اشد فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۸_ گناہ پر اصرار كا لازمہ دوزخ كا عذاب اور طويل رنج و الم ہے _قل نار جهنم اشد جزاء بما كانوا يكسبون

'' كانوا يكسبون '' استمرار كا فائدہ ديتا ہے كيونكہ جب فعل مضارع كان اور اسكے نظائر كے ہمراہ ہو تو استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۹_ قيامت ميں كيفر الہى ، خود انسان كے ناشائستہ اعمال كا نتيجہ ہے _وليبكوا كثيرا جزاء بما كانوا يكسبون

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ خداتعالى نے طويل گريہ اور رنج و الم كو منافقين و كفار كے طويل اور مسلسل گناہوں كى سزا قرار ديا ہے _

۲۲۸

انجام كى فكر :اسكے عوامل ۷

تزكيہ :اسكے عوامل ۷

جرائم :ان كے درجے۶

جہاد :اس سے گريز كا جرم ۶; اس سے گريز كرنے والے اور خوشى و سرور ۴;اس سے گريز كرنے والے اور غم و اندوہ ۴; اس ميں رخنہ اندازى كا جرم ۶

جہنم :اسكے اسباب ۸

خداتعالى :اسكى سزائيں ۲،۹

خوشى و سرور :دنيوى سرور كا كم ہونا ۵ دنيوى سرور كو اعتدال پر لانے والے عوامل ۷

ذكر :آتش جہنم كے ذكر كے آثار ۷

رفتار و كردار :اسكے پائے ۷

رنج و الم :طويل رنج و الم كے اسباب ۸

عمل :اسكے آثار ۲; ناپسنديدہ عمل كے آثار ۹

كيفر :كيفر اخروى كے اسباب ۹

گريہ :پسنديدہ گريے كے عوامل ۷

گناہ :اس پر اصرار كے آثار ۸

گناہ گار لوگ :انكا اخروى رنج و الم ۵; انكى خوشى كا كم ہونا ۵

منافقين :انكا اخروى گريہ ۱،۳; انكا طويل رنج و الم ۲;انكا طويل گريہ ۳;انكا ہنسنا ۱; انكى دنيوى سزا ۲; ان كے سرور كا كم ہونا ۱،۲; منافقين جہاد سے گريز كرنے والے ۱;منافقين جہنم ميں ۳

نافرمانى :حضرت محمد (ص) كى نافرمانى كاجرم ۶

۲۲۹

آیت ۸۳

( فَإِن رَّجَعَكَ اللّهُ إِلَى طَآئِفَةٍ مِّنْهُمْ فَاسْتَأْذَنُوكَ لِلْخُرُوجِ فَقُل لَّن تَخْرُجُواْ مَعِيَ أَبَداً وَلَن تُقَاتِلُواْ مَعِيَ عَدُوّاً إِنَّكُمْ رَضِيتُم بِالْقُعُودِ أَوَّلَ مَرَّةٍ فَاقْعُدُواْ مَعَ الْخَالِفِينَ )

اس كے بعد اگر خذدا آپ كو ان كے كسى گروہ تك ميدان سے واپس لائے اور يہ دوبارہ خروج كى اجزات طلب كريں تو آپ كہہ ديجئے تم لوگ كبھى ميرے ساتھ نہيں نكل سكتے اور كسى دشمن سے جہاد نہيں كرسكتے تم نے پہلے ہى بيٹھے رہنا پسند كيا تھا تو اب بھى پيچھے رہ جانے والوں كے ساتھ بيٹھے رہو_

۱_ خداتعالى كا خبر دينا كہ جنگ ميں شركت نہ كرنے والے منافقين آئندہ ہونے والى جنگوں ميں شركت كيلئے اجازت طلب كرسكتے ہيں _فان رجعك الله الى طائفة منهم فاستئذنوك للخروج

۲_ پيغمبراكرم(ص) كا جنگ تبوك ميں شركت كرنا اور مجاہدين كے ہمراہ آپكا (ص) مدينہ سے نكلنا _فان رجعك الله

۳_ جنگ كى دشواريوں كے ختم ہو جانے كے بعد جہاد اورقربانى دينے كيلئے آمادگى كا اظہار كرنا منافقانہ خصلت ہے _

فان رجعك الله الى طائفة منهم فاستئذنوك للخروج

۴_ پيغمبراكرم (ص) كو منافقين كے چہرے كو افشا كردينے اور جنگ تبوك كے بعد ان كے آپ (ص) كے ہمراہ كسى جنگ ميں قطعى شركت نہ كرنے كا اعلان كرنے كا حكم _فقل لن تخرجوا معى ابداً ولن تقاتلوا معي

۵_ خدا و پيغمبراكرم (ص) كا جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كو ہميشہ كيلئے مسترد كردينا _فقل لن تخرجوا معى ابد

۶_ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والے بعض منافقين كى بڑى ريا كارى كے ساتھ ترك جہاد كے خسارے اور اپنى سابقہ رسوائي كے تدارك كى كوشش_فان رجعك الله الى طائفة منهم فاستئذنوك

۷_ دشمنان دين كا مقابلہ كرنے كيلئے منافقين كے، پيغمبر اكرم(ص) كى ہمراہى كرنے كى صلاحيت نہ ركھنے كا اعلان _

فقل لن تخرجوا معى ابدا و لن تقاتلوا معى عدوا

۲۳۰

۸_ منافقت انسان كو راہ خدا ميں جہاد كرنے اورالہى راہبر كا ساتھ دينے سے روكتى ہے _

فقل لن تخرجوا معى ابداً و لن تقاتلوا معى عدوا

۹_ پيغمبراكرم(ص) اور رہبر الہى كى ہمراہى ميں جنگ كرنے كى بڑى قدر و قيمت ہے _

لن تخرجوا معى ابداً و لن تقاتلوا معى عدوا

اس بات كو مدنظر ركھتے ہوئے كہ آيت شريفہ منافقين كى مذمت اور انہيں مسترد كرنے كے مقام ميں ہے اور پھر اس مذمت اور مسترد كرنے كو ان كے ركاب پيغمبر(ص) ميں جہاد كرنے سے محروم ہونے كے ساتھ بيان كيا گيا ہے ، مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۱۰_ پہلى مرتبہ جنگ ميں شركت نہ كر كے منافقين كا خوش ہونا اور احساس خوشحالى كرنا ان كے خدا و رسول كى طرف سے ہميشہ كيلئے مسترد ہو جانے اور ہميشہ كيلئے جہاد ميں شركت سے محروم ہوجانے كا سبب بنا _

لن تخرجوا و لن تقاتلوا معى عدواً انكم رضيتم بالقعود اول مرّة

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ'' لن تخرجوا '' اور'' لن تقاتلوا '' مقام انشاء ميں اور منافقين كو مسترد كرنے كيلئے ہوں اوريہ جملہ ''انكم رضيتم '' انكى علت ہو _

۱۱_ انسان كے بعض پہلے اعمال و مواقف كا اسكے آئندہ كے اعمال و مواقف ميں بنيادى كردار _

لن تخرجوا معى انكم رضيتم بالقعود اول مرّة

'' اول مرّة '' كى تصريح انسان كے پہلے اعمال كے اس كے آئندہ كے اعمال ميں نقش و كردار كو واضح كرتى ہے _

۱۲_ مسلمانوں كا جنگ ميں شركت كرنا اور نہ كرنا پيغمبراكرم (ص) كى اجازت پر موقوف ہے _فاستئذ نوك

منافقين كا اجازت طلب كرنا بتاتا ہے كہ وہ لوگ اپنے آپ كو اسلامى معاشرے كے افراد ہونے كى حيثيت سے آئندہ كى جنگوں ميں شركت كو پيغمبر (ص) كى اجازت پر موقوف سمجھتے تھے_

۱۳_ جنگ ميں شركت كرنا اور نہ كرنا اسلامى معاشرے كے راہبر كى اجازت پر موقوف ہے _

فاستئذنوك

۱۴_ جنگ تبوك ميں منافقين كا پہلى دفعہ جہاد سے گريز كرنا _*رضيتم بالقعود اول مرّة

مندرجہ بالا نكتہ اس بناپر ہے كہ جنگ تبوك سے گريز منافقين كا پہلا گريز ہو اور '' اول مرة '' اسى پر دلالت كررہا ہے_

۲۳۱

۱۵_خدا و پيغمبراكرم (ص) كى طرف سے جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كى تحقير _فاقعدوا مع الخالفين

ہو سكتا ہے '' خالفين '' سے مراد وہ لوگ ہوں جو عجز و ناتوانى كى وجہ سے جنگ ميں شركت نہيں كرسكتے تھے_

۱۶_ بعض لوگوں ( عورتيں ، بوڑھے ، معذور اور ...) كا جنگ ميں شركت كرنے سے معاف ہونا _

فاقعدوا مع الخالفين

ہو سكتا ہے '' خالفين ''سے مراد وہ لوگ ہوں جو جائز طريقے سے اور عاجز ہونے كى وجہ سے جنگ ميں شركت سے معاف ہيں _

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۲،۶،۱۴

اقدار :۹

انسان :اسكى عاقبت ۱۱

ايثار:اس كادعوى ۳

بوڑھے:بوڑھے اور جہاد ۱۶

جنگ :اسكى اجازت ۱۳;اسكے احكام ۱۳;اسے ترك كرنا ۱۳

جہاد :اس سے گريز كرنے كے عوامل ۸;اس سے گريز كرنے والوں كو مسترد كرنا ۵; اس سے گريز كرنے والوں كى تحقير ۱۵;اس سے محروم لوگ ۱۰; اس سے معذور لوگ ۱۶;اسكى اجازت ۱۲;اسكے احكام ۱۲،۱۶;اسے ترك كرنے كى اجازت ۱۲

خدا تعالى :اسكى طرف سے مذمت ۱۵

دينى راہنما :انكاكردار ۱۲،۱۳;انكى ہمراہى كرنے كے موانع۸ ; ان كے اختيارات۱۳;انكے ہمراہ جنگ كرنے كى قدر وقيمت ۹

عاقبت :اس ميں مؤثر عوامل ۱۱

عمل :

۲۳۲

اسكے آثار ۱۱

عورت :عورت اورجہاد ۱۶

غزوہ تبوك :اس سے گريز كرنے والوں كا پہلا گريز ۱۴;اس سے گريز كرنے والوں كى كوشش ۶; اسكا قصہ ۲،۱۴;اس ميں حضرت محمد(ص) ۲; منافقين اس كے بعد ۴

فوجى تيارى :اس كا دعوى ۳

قرآن كريم :اسكى پيشين گوئياں ۱

محمد (ص) :آپ(ص) اور منافقين ۵;آپ(ص) اور منافقين كو افشا كرنا ۴;آپكي(ص) ذمہ دارى ۴;آپكى (ص) طرف سے مذمت ۱۵; آپكے(ص) اختيارات ۱۲;آپكے(ص) ہمراہ جنگ لڑنے كى قدر و قيمت ۹

معذور لوگ :يہ اور جہاد ۱۶

منافقت:اسكے آثار۸

منافقين :انكا حضرت محمد(ص) سے اجازت طلب كرنا ۱;انكا گريز كرنا۱۴; انكى كوشش ۶ ;انكى صفات ۳; انكى محروميت كے اسباب ۱۰;ان كے بے صلاحيت ہونے كا اعلان ۷;ان كے دعوے۳;انہيں مسترد كرنا ۵;انہيں مسترد كرنے كے اسباب ۱۰;جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كى خوشى كے آثار ۱۰;صدراسلام كے منافقين اور جہاد ۴; صدر اسلام كے منافقين كى رياكارى ۶;گريز كرنے والے منافقين اور جنگ ۱; گريز كرنے والے منافقين اور دشمنان دين كا مقابلہ۷

موقف اپنانا :۱۴،۱۵،-۱۶اسكے آثار۱۱

آیت ۸۴

( وَلاَ تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِّنْهُم مَّاتَ أَبَداً وَلاَ تَقُمْ عَلَىَ قَبْرِهِ إِنَّهُمْ كَفَرُواْ بِاللّهِ وَرَسُولِهِ وَمَاتُواْ وَهُمْ فَاسِقُونَ )

اور خبر دار ان ميں سے كوئي مربھى جائے تو اس كى نماز جنازہ نہ پڑھئے گا اور اس كى قبر پر كھڑے بھى نہ ہويئےا كہ ان لوگوں نے خدا اور رسول كا انكار كيا ہے اور حالت فسق ميں دنيا سے گذر گئے ہيں _

۱_ جنگ تبوك كے بعد پيغمبراكرم (ص) كو ہميشہ كيلئے منافقين كيلئے دعا كرنے اور ان پر نماز جنازہ پڑھنے سے

۲۳۳

ممانعت _ولا تصل على احد منهم مات ابدا

۲_ جنگ تبوك سے پہلے تك پيغمبراكرم(ص) كو منافقين كى نماز جنازہ پڑھنے اور انكى قبر پر جانے سے ممانعت نہ ہونا _

ولا تصل على احد منهم مات

آيات كے سياق كو ديكھتے ہوئے كہ يہ جنگ تبوك كے بعد نازل ہوئيں مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۳_ خداتعالى اسلامى معاشرے ميں منافقين كى رسوائي اور ذلت و خوارى چاہتا ہے حتى كہ ان كے مرنے كے بعد بھى _

ولا تصل على احد منهم مات ابداً ولا تقم على قبره

۴_ پيغمبراكرم (ص) كو منافقين كى قبروں پر حاضر ہونے اور ان كيلئے دعا و استغفار كرنے كى ممانعت _ولاتقم على قبره

۵_ پيغمبراكرم(ص) كے زمانے ميں مسلمان ميت كيلئے نماز و دعا كرنے اور اسكى قبر پر حاضر ہونے كى سنت كا وجود _

ولا تصل ...ولا تقم على قبره

۶_ پيغمبر(ص) كا مومنين كى قبروں پر حاضر ہونا اور ان كيلئے دعا و استغفار كرنا _ولا تصل ...ولاتقم على قبره

خداتعالى كا پيغمبر(ص) كو منافقين كى قبروں پر جانے سے منع كرنا بتاتا ہے كہ پيغمبر(ص) مسلمانوں كى قبروں پر جايا كرتے تھے_

۷_ مومنين كى قبروں پر جانے اور ان كيلئے دعا و استغفار كرنے كا جائز اور پسنديدہ ہونا _ولا تصل ...ولاتقم على قبره

آيت ميں نہى صرف منافقين كے بارے ميں ہے اور اس سے پتا چلتا ہے كہ مومنين كے مزاروں پر جانا اور ان كيلئے دعا كرنا جائز بلكہ پسنديدہ ہے _

۸_پيغمبراكرم (ص) اور اسلامى معاشرے كے رہبر كو منافقين اور معاشرے كے غلط عناصر كے مقابلے ميں واضح اور قطعى موقف اختيار كرنے كا حكم _ولا تصل على احد منهم مات ابداً ولا تقم على قبره

۹_ منافقين پر نماز جنازہ پڑھنا اور انكى قبروں پر جانا حرام ہے_ولا تصل على احد منهم

۱۰_ منافقين كے چہروں كا افشاء كرنا اور انكے خلاف سخت موقف اختيار كرنا ان كے جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كا نتيجہ تھا_و لا تصل على احد منهم

۲۳۴

۱۱_ خدا تعالى كى طرف سے جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والے منافقين كے كفر كا واضح حكم _

انهم كفروا بالله و رسوله

۱۲_ منافقت اور فرمان پيغمبر(ص) كى خلاف ورزى كرنا خدا و رسول كے ساتھ كفر كے مترادف ہے_

فرح المخلفون انهم كفروا بالله و رسوله

۱۳_ منافقت ، كفر اور حالت فسق ميں مرجانا، نماز اور مومنين كى دعاؤں كے فيض سے محروم ہوجانے كا سبب ہے_

و لا تصل انهم كفروا بالله و رسوله و ماتوا و هم فاسقون

۱۴_ منافقين ، فاسق اور حق سے منحرف ہيں _انهم كفروا فاسقون

۱۵_ راہ حق سے منحرف ہونا اور حالت فسق ميں مرجانا ، منافقين كا برا انجام ہے_و ماتوا و هم فاسقون

۱۶_ نفاق و فسق اور كفر كے در ميان گہرا تعلق_انهم كفروا فاسقون

۱۷_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو مكمل طور پر مسترد كرنے كا حكم ، انكے اپنے اعمال اور نظر يات كا نتيجہ ہے_

لا تصل انهم كفروا و ماتوا و هم فاسقون

۱۸_ امام صادق(ع) سے روايت كى گئي ہے:'' كان رسول الله (ص) اذا صلى على ميّت ...كبّر الرّابعة ودعا للميّت ...فلمّا نهاه الله عزّوجل عن الصلاة على المنافقين كبّر الرّابعة وانصرف ولم يدع للميّت ; پيغمبر (ص) جب بھى كسى ميت پر نماز پڑھتے تو چوتھى تكبير كے بعد ميت كيلئے دعا كرتے اور خدا تعالى كى طرف سے منافقين پر نماز پڑھنے كى ممانعت كے بعد چوتھى تكبير كے بعد نماز ختم كرديتے اور ميت كيلئے دعا نہ فرماتے_(۱)

احكام :۹

اہل قبور:انكى زيارت كا جائز ہونا ۷; صدر اسلام ميں اہل قبور كى زيارت ۵

حرام كام: ۹

خدا تعالى :اسكى خواہش ۳; اسكى نہي۱; لس كے احكام ۱۱;اسكے اوامر ۱۷

دينى راہنما :انكى ذمہ دارى ۸;يہ اور منافقين ۸

____________________

۱)كافى ج ۳ص ۱۸۱ ح ۳ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۵۰ ح ۲۶۲_

۲۳۵

روايت :۱۸

سنتيں :اچھى سنتيں ۷; صدراسلام كى سنتيں ۵

غزوہ تبوك:اس سے پہلے منافقين كے احكام ۲; اس سے گريز كرنے والوں كا كفر ۱۱; اس سے گريز كرنے والے ۱۰;اسكے بعد منافقين كے احكام ۱

فاسق لوگ:۱۴

فسق :اسكے آثار ۱۳

كفر:اسكے آثار ۱۳; حضرت محمد (ص) كے ساتھ كفر ۱۲; خدا كے ساتھ كفر ۱۲;كفر كے اسباب ۱۲; كفر و فسق ۱۶; كفر و نفاق ۱۶

محمد(ص) :آپ اور اہل قبور كى زيارت ۶; آپ اور منافقين ۸; آپ اور منافقين پردعا ۴;آپ اور منافقين پر نماز ۱،۲،۱۸; آپ اور منافقين كيلئے استغفار ۴; آپكا استغفار ۶; آپكى دعا ۶;آپكى ذمہ دارى ۸;آپ كى سيرت ۶;آپكى شرعى ذمہ دارى ۱،۲،۴

مردہ:اس كيلئے استغفار ۷; اس كيلئے دعا ۷

منافقين :ان پر دعا كى ممانعت ۱; ان پر نماز كى ممانعت ۱; انكا انحراف ۱۴، ۱۵;انكا برا انجام ۱۵; انكا فسق ۱۴;انكى ذلت ۳; انكى رسوائي ۳; انكى قبور كى زيارت ۲،۴ ، ۹ ; ان كى موت۱۵;انكے ساتھ كيسا سلوك كيا جائے ۸،۱۰;ان كے عقيدہ كے آثار ۱۷;ان كے عمل كے آثار ۱۷;ان كے گريز كے آثار ۱۰ ; انہيں افشاء كرنا ۱۰; انہيں مسترد كرنا ۱۷; صدر اسلام كے منافقين۱۱

موت:فسق كى حالت ميں موت ۱۳،۱۵

منحرف لوگ:۱۴

مومنين:انكى دعا سے محروميت كے عوامل ۱۳;ان كيلئے استغفار ۶; ان كيلئے دعا ۶

نفاق:اسكے آثار ۱۲،۱۳; نفاق و فسق ۱۶

نافرماني:حضرت محمد (ص) كى نافرمانى كے اثرات ۱۲

نماز:اس سے محروميت كے عوامل ۱۳; نماز ميت صدر اسلام ميں ۵;نماز ميت كے احكام ۹

۲۳۶

آیت ۸۵

( وَلاَ تُعْجِبْكَ أَمْوَالُهُمْ وَأَوْلاَدُهُمْ إِنَّمَا يُرِيدُ اللّهُ أَن يُعَذِّبَهُم بِهَا فِي الدُّنْيَا وَتَزْهَقَ أَنفُسُهُمْ وَهُمْ كَافِرُونَ )

او ر ان كے اموال و اولاد آپ كو بھلے نہ معلوم ہوں خدا ان كے ذريعہ ان پر دنيا ميں عذاب كرنا چاہتا ہے اور چاہتا ہے كہ كفر كى حالت ميں ان كا دم نكل جائے _

۱_عصر پيغمبراكرم (ص) كے منافقين كے پاس فراوان مال و اولاد، مادى وسائل اور اجتماعى آسائيش تھيں _

و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

۲_ انسان كے پاس فراوان مال و اولاد كا ہونا اسكے خدا تعالى كے نزديك سعادتمند اور محبوب ہونے كى علامت نہيں ہے_

و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

۳_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كى دنياوى آسائشوں سے تعجب كرنے سے نہى _و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

۴_ مومنين كے دوسروں كے كثير مادى وسائل ميں جذب ہونے كاخطرہ_و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

''لا تعجبك '' كا خطاب ہوسكتا ہے پيغمبر(ص) كو ہو اور ہوسكتا ہے ايك ايك مومن كو ہو مندرجہ بالا نكتہ دوسرے احتمال كى بنياد پر ہے_

۵_ مال و اولاد ، دنياوى زندگى كے دو پركشش عنصر ہيں _اموالهم و اولادهم

خدا تعالى نے مادى وسائل ميں سے صرف مال و اولاد كى طرف اشارہ فرمايا ہے اس سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۶_ پيغمبراكرم (ص) كو منافقين كے مادى وسائل اور اجتماعى آسائشوں سے تعجب _

و لا تصل و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ''لا تعجبك ''

كا خطاب پيغمبر(ص) كو ہو _

۷_ عصر پيغمبر (ص) كے مومنين كے پاس منافقين كے مقابلے ميں مالى اور معاشرتى وسائل كى كمي_

ولا تعجبك اموالهم و اولادهم

منافقين كے اجتماعى وسائل اور آسائشوں پر تعجب اس بات كى علامت ہے كہ ان كے مقابلے ميں مومنين كے پاس يہ وسائل كم تھے_

۲۳۷

۸_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو فراوان دنياوى وسائل كا فراہم كرنادنيا ميں صرف ان كے عذاب اور مشكلات كا سبب ہے_انما يريد الله ان يعذبهم بها فى الدنيا

۹_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو دنيا ميں عذاب دينے كا ارادہ ، انہيں فراوان مال و اولاد اور ظاہرى نعمتيں عطا كرنے كى صورت ميں عملى ہوتا ہے_انما يريد الله ان يعذبهم به

۱۰_ مال و اولاد كى كثرت، بے ايمان لوگوں كيلئے رنج و الم كا سبب ہے_ان يعذبهم به

۱۱_ موت كے وقت منافقين كى سختى كے ساتھ جان كنى _و تزهق انفسهم

''زہوق '' كا معنى ہے سختى كے ساتھ خارج ہونا _

۱۲_ موت كے وقت مال و اولاد كے چھوڑنے پر منافقين كى حسرت _ان يعذبهم و تزهق انفسهم

'' زہوق '' كا معنى ہے كسى چيز سے ايسى جدائي كہ جسكے ہمراہ حسرت اور تأسف ہو ( مفردات راغب )

۱۳_ منافقين ، ايمان كے اظہار كے باوجود حالت كفر ميں مرتے ہيں _و تزهق انفسهم و هم كافرون

۱۴_ منافقين كا كثير مال و اولاد ، موت كے وقت انكے كفر كى طرف مائل ہونے كا سبب بنتا ہے _

و تزهق انفسهم و هم كافرون

۱۵_ منافقين كے مال و اولاد كى كثرت ، عذاب الہى كا ايك پرتو اور دشوارى و حسرت كے ساتھ انكى جان كنى كا سبب بنتا ہے_ان يعذبهم و تزهق انفسهم و هم كافرون

اس بات كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ ہوسكتا ہے ''تزہق انفسہم '' كا '' ان يعذبہم '' پر عطف تفسيرى ہو، مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۱۶_ اچھا انجام اور زندگى كے آخرى لمحات تك ايمان كا محفوظ رہنا بہت اہم اور قابل توجہ چيز ہے_

و تزهق انفسهم و هم كافرون

اس بات سے كہ كفر كى حالت ميں مرنا منافقين كے عذاب كے طور پر ذكر كيا گيا ہے، موت كے

۲۳۸

وقت ايمان كى اہميت اور قدر و قيمت ظاہر ہوتى ہے_

۱۷_ موت، روح كے بدن سے جدا ہونے كا نام ہے نہ فنا ہو جانے كا _و تزهق انفسهم

''زہوق'' كا معنى ہے خارج ہونا اور باھر نكلنانہ فنا ہوجانا _

۱۸_ امور كى قدر وقيمت كا اندازہ كرتے وقت انكے انجام كى طرف توجہ ضرورى ہے _

و لا تعجبك و تزهق انفسهم و هم كافرون

مندرجہ بالا نكتہ ا س چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے حاصل ہوتا ہے كہ خدا تعالى نے نہى ''لا تعجبك ' ' كى علت بيان كرتے وقت منافقين كے انجام كى طرف اشارہ فرمايا ہے_

انجام :نيك انجام كى اہميت ۱۶

اولاد :اس كا نقش و كردار ۱۰;اسكى كثرت كے آثار ۲

ايمان:اسكے حفظ كى اہميت ۱۶; بے ايمان لوگوں كے رنج كا پيش خيمہ۱۰

تمايلات:اولاد كى طرف تمايل ۵;دنياوى تمايلات كا پيش خيمہ۵; مال كى طرف تمايل ۵

ثروت :اس كا كردار ۲;اسكے آثار ۸،۱۰

خدا تعالى :اسكى نہى ۳;اسكے ارادہ كا عملى ہونا ۹; اسكے عذاب ۸خدا تعالى كے محبوب لوگ ۲

ذكر:امور كے انجام كا ذكر كرنا ۱۸

روح:اسكى بقاء ۱۷; اسكى جدائي ۱۷

سعادت:اسكى علامتيں ۲

عذاب:دنيوى عذاب كا ذريعہ۸،۹،۱۵; عذاب، اولاد كے ذريعے۹; عذاب، ثروت كے ذريعے ۹; عذاب، نعمتوں كے ذريعے ۹

قيمت گذارى :اس كا معيار ۱۸

۲۳۹

كفر:اسكے عوامل ۱۴

مادى وسائل :انكا پر كشش ہونا ۴

محبوبيت :اسكى علامتيں ۲

محمد(ص) :آپ(ص) اور منافقين ۶;آپكا(ص) تعجب ۶

منافقين :انكا انجام ۱۵; انكا دعوى ۱۳;انكا دنياوى عذاب ۸،۹;انكا كفر ۱۳،۱۵; انكى آسائش سے تعجب ۳ ، ۶; انكى اولاد كى كثرت ۱۰،۱۴،۱۵; انكى حسرت ۱۲ ، ۱۵; انكى دولت كے آثار ۱۴،۱۵; انكى سختى كے ساتھ جان كنى ۱۱،۱۵;انكى موت ۱۳; ان كے مادى وسائل ۸;ان كے مادى وسائل كے آثار ۱۴،۱۵ ;

صدراسلام كے منافقين كى آسائش ۷; صدر اسلام كے منافقين كى اجتماعى حيثيت ۱،۶،۷; صدر اسلام كے منافقين كى اولاد ۱; صدر اسلام كے منافقين كى ثروت ۱ ;صدر اسلام كے منافقين كے مادى وسائل ۱; منافقين موت كے وقت ۱۱، ۱۲، ۱۴; يہ اور ايمان ۱۳

مؤمنين :ان كے تمايلات ۴; صدر اسلام كے مومنين كى اجتماعى حيثيت ۷;صدر اسلام كے مومنين كى مالى كمزورى ۷

موت:اسكى حقيقت ۱۷; كفر كے ساتھ موت ۱۴; كفركے ساتھ موت كا پيش خيمہ۱۳

نعمت :دھوكہ دينے والى نعمت ۹

آیت ۸۶

( وَإِذَا أُنزِلَتْ سُورَةٌ أَنْ آمِنُواْ بِاللّهِ وَجَاهِدُواْ مَعَ رَسُولِهِ اسْتَأْذَنَكَ أُوْلُواْ الطَّوْلِ مِنْهُمْ وَقَالُواْ ذَرْنَا نَكُن مَّعَ الْقَاعِدِينَ )

اور جب كوئي سورہ نازل ہوتا ہے كہ اللہ پر ايمان لے آؤ اور رسول كے ساتھ جہاد كر و تو انھيں كے صاحبان حيثيت آپ سے اجازت طلب كرنے لگتے ہيں اور كہتے ہيں كہ اسميں انھيں بيٹھنے والوں كے ساتھ چھوڑ ديجئے_

۱_ ''سورت '' خدا تعالى كا منتخب كردہ اور عصر پيغمبر(ص) ميں معروف عنوان _

۲۴۰

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

٧_ اہل كتاب قيامت اور اپنے اعمال كى سزا كا اعتقادركھتے تھے_لن تمسنا النار إلا أياما

٨_ بعض اہل كتاب قيامت كے دن سزاؤں ميں امتياز كے قائل تھے_*لن تمسنا النار إلا أياما

كيونكہ اپنے بارے ميں تھوڑے عذاب كا اعتقاد ركھتے تھے جبكہ دوسروں كے بارے ميں يہ گمان نہيں كرتے تھے يعنى قيامت اور سزاؤں ميں امتياز و برتري

٩_ عذاب ميں ہميشہ رہنے سے محفوظ ہونے كا نظريہ وہ جھوٹ ہے جو اہل كتاب نے خود گھڑا اور اس كے ذريعے اپنے آپ كو فريب ديا_و غرهم فى دينهم ما كانوا يفترون

١٠_ دين ميں جھوٹ بولنا اور بدعتيں قائم كرنا اہل كتاب كا شيوہ ہے_

وغرهم فى دينهم ما كانوا يفترون ''ماكانوا''ماضى استمرارى ہے جس كا مطلب يہ ہے كہ بدعتيں پيدا كرنا اہل كتاب كا ہميشہ كا شيوہ و وتيرہ تھا_

آسمانى كتابيں : ٥

اسلام: ١

اہل كتاب: ١ ان كا تحريف كرنا ٩، ١٠ ;ان كى گمراہى ٣;ان كے عقائد ١، ٢، ٦، ٧، ٨، ٩; ان كے علماء ٥; اہل كتاب اور آسمانى كتابيں ٥

ايمان: ايمان قيامت پر ٧

بدعتيں قائم كرنا: ١٠

جزا و سزا: ٧ ، ٨

جہنم: اس ميں ہميشہ رہنا ٣، ٩

جھوٹ: ٩، ١٠

خدا تعالى: خدا تعالى كاعذاب ٨

۴۴۱

عقيدہ: باطل عقيدہ ١، ٢، ٤، ٨، ٩; خرافاتى عقيدہ ١، ٤

فريب: فريب كے عوامل ٣، ٤، ٩

قيامت: قيامت ميں عدل ٨

گمراہي: گمراہى كے عوامل ١، ٣، ٤

گناہگار افراد :٥

نسلى امتيازات و تعصبات: ٦

فَكَيْفَ إِذَا جَمَعْنَاهُمْ لِيَوْمٍ لاَّ رَيْبَ فِيهِ وَوُفِّيَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَهُمْ لاَ يُظْلَمُونَ (٢٥)

اس وقت كيا ہوگا جب ہم سب كو اس دن جمع كريں گے جس ميں كسى شك او رشبہہ كى گنجائش نہيں ہے اور ہر نفس كو اس كے كئے كا پو را پورا بدلہ ديا جائے گا او ركسى پر كوئي ظلم نہيں كيا جائے گا _

١_ اہل كتاب كو ان كے الہى آيات كے كفر و انكار، انبياء (ع) اورعدل و انصاف كى خاطر قيام كرنے والوں كے قتل اور دين ميں جھوٹ گھڑنے پر خدا تعالى كى طرف سے دھمكي_قالوا لن تمسّنا النار فكيف إذا جمعناهم

٢_ عذاب كى كمى كے بارے ميں انسان كے خود ساختہ نظريات و اعتقادات خدا تعالى كى عادلانہ سزا كو تبديل نہيں كرسكتے_قالوا لن تمسّنا النار الاّ اياماً فكيف إذا جمعناهم اگرچہ اہل كتاب كہتے تھے لن تمسنا النار ليكن خداوند متعال نے فرمايا يہ غلط عقيدہ ان كى سزا ميں تبديلى نہيں كرسكتا_

٣_ قيامت كو ياد كرنا انسان كے اعمال اور عقائد كو صحيح كرنے ميں مؤثر كردار ادا كرسكتا ہے_فكيف إذا جمعناهم ليوم لاريب فيه

۴۴۲

٤_ قيامت يوم الجمع ہے_فكيف إذا جمعناهم ليوم لاريب فيه

٥_ قيامت ناقابل شك و ترديد دن ہے_ليوم لاريب فيه يہ اس صورت ميں ہے كہ''لاريب فيہ''كے معني''لاريب فى وقوعہ'' كے ہوں _

٦_ قيامت، سب كے منزل يقين پر پہنچنے اور شك و ترديد كے پردے اٹھنے كا دن ہے_

ليوم لاريب فيه ''لاريب فيه' 'كا مطلب يہ ہوسكتا ہے كہ اس دن ميں كسى قسم كا شك باقى نہيں رہے گا وہ يقين كا دن ہے نہ يہ كہ اس دن كے واقع ہونے كے بارے ميں كوئي شك نہيں ہے جيساكہ اس سے پہلے والے نكتے ميں كہا گيا ہے _

٧_ قيامت كے دن سب حقيقتيں يقينى اورروشن و ظاہر ہوجائيں گي_ليوم لاريب فيه

٨_ قيامت ايسا دن ہے جس ميں ہر شخص اپنے ذخيرہ كئے ہوئے اعمال پورے پورے دريافت كرے گا_

و وفيت كل نفس ما كسبت

٩_ دنيا، ذخيرہ اندوزى اور سرمايہ حاصل كرنے كا مقام ہے اور آخرت اس سرمائے كو دريافت كرنے كا دن ہے_

و وفيت كل نفس ما كسبت

١٠_ قيامت ميں انسان كے دنياوى اعمال كا حاضر و ظاہر ہونا_و وفيت كل نفس ما كسبت كيونكہ''وفيت'' كى خود''ماكسبت'' كى طرف نسبت دى گئي ہے نہ اس كے نتيجہ كى طرف_

١١_ دنيا ميں آدمى كا كردار مٹتا نہيں بلكہ محفوظ ہوجاتا ہے_و وفيت كل نفس ما كسبت كسب كردہ كو دريافت كرنے كا لازمہ يہ ہے كہ وہ چيز''ماكسبت'' موجودہو_

١٢_ بعض اہل كتاب كى يہ غلط سوچ كہ ان كے بُرے اعمال قيامت ميں مٹ جائيں گے_

لن تمسّنا النار و وفيت كل نفس ما كسبت لگتاہے جملہ''وفيت كل ...'' اہل كتاب كى اس سوچ ''لن تمسنا النار''كى علت كى طرف اشارہ ہے_

۴۴۳

١٣_ قيامت ايسا دن ہے جس ميں انسان پر ظلم نہيں ہوگا_و هم لايظلمون

آخرت: آخرت پر ايمان كے اثرات ٣

آيات الہى : ان كا كفر و انكار ١

انبياء (ع) : انبياء (ع) كا قتل ١

اہل كتاب: اہل كتاب كا تحريف كرنا ١;اہل كتاب كاكفر ١; اہل كتاب كودھمكى ١; اہل كتاب كے عقائد ١٢;

ايمان: ايمان كے اثرات٣

ترغيب : ترغيب كے عوامل ٣

ثواب اور عذاب: ٢، ٨

جزا و سزا:٢،٨ جزا و سزا كا نظام: ٢

خدا تعالى: خدا تعالى كى دھمكياں ١; خدا تعالى كى سنتيں ٢

دنيا اور آخرت: ٩

دين: دين ميں جھوٹ گھڑنا ١

عدل خواہ لوگ: ان كاقتل ١

عقيدہ: باطل عقيدہ ٢،١٢

عمل: عمل كا باقى رہنا ٨، ١٠، ١١;عمل كا مجسم ہونا ١٠ ; عمل كى پاداش ٩، ١٢

قيامت: قيامت كا يقينى ہونا ٥; قيامت كى خصوصيات ٦، ٧، ٨، ١٠، ١٣; قيامت كے دن پاداش ٩، ١٢; قيامت كے دن حساب ٨; قيامت كے دن عدل ١٣; قيامت كے نام ٤; قيامت ميں حقائق كا ظہور ٦، ٧ يوم الجمع:٤

۴۴۴

قُلِ اللَّهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ مَن تَشَآءُ وَتَنزِعُ الْمُلْكَ مِمَّن تَشَاء وَتُعِزُّ مَن تَشَاء وَتُذِلُّ مَن تَشَاء بِيَدِكَ الْخَيْرُ إِنَّكَ عَلَىَ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ (٢٦)

پيغمبر آپ كہئے كہ خدايا تو صاحب اقتدار ہے جس كو چاہتا ہے اقتدار ديتا ہے او رجس سے چاہتا ہے سلب كر ليتا ہے _ جس كو چاہتا ہے عزت ديتا ہے او رجس كو چاہتا ہے ذليل كرتا ہے _ سارا خير تيرے ہاتھ ميں ہے او رتو ہى ہر شے پر قادر ہے _

١_ خداوند متعال كا پيغمبر اكرم(ص) كو حمد اور دعا كا طريقہ تعليم دينا_قل اللّهم مالك الملك

٢_ خدا كى حمد كرنا پيغمبراسلام(ص) كا فريضہ ہے _قل اللّهم مالك الملك

٣_ خدا تعالى كى مالكيت، مطلق قدرت اور يہ كہ تمام اچھائياں اسى كے اختيار ميں ہيں ، كا اقرار ضرورى ہے_

قل اللّهم مالك الملك تؤتى الملك من تشاء بيدك الخير

٤_ خدا كى الوہيت كا تقاضا يہ ہے كہ اسے كائنات پر بطور مطلق تسلط حاصل ہو_قل اللّهم مالك الملك

٥_ كائنات پر مكمل اختيار اور قدرت صرف خداوند عالم كى شان ہے_قل اللّهم مالك الملك

٦_ صرف خداوند متعال ہے جو جسے چاہے قدرت عطا كرسكتا ہے_تؤتى الملك من تشآء

٧_ انسانى معاشروں كى سياسى و سماجى تبديليوں پر خدا تعالى كى حكمراني_تؤتى الملك من تشآء و تعز من تشآء

۴۴۵

٨_مظاہر كائنات پر انسان كا اختيار و تسلط خداوند عالم كى مرضى اور مشيت كے ساتھ ہے_تؤتى الملك من تشآء

''مُلْك''(يعنى تسلط ) خدا انسان كو ديتا ہے پس انسان كو جو بھى تسلط حاصل ہے خدا كى طرف سے ہے_

٩_ خداوند عالم جسے چاہتا ہے مُلْك (قدرت و حكمراني) عطا كرتاہے اور جس سے چاہتا ہے واپس لے ليتا ہے_

تؤتى الملك من تشآء و تنزع الملك ممن تشآء

١٠_ خدا تعالى جسے چاہے عزت دے اور جسے چاہے ذلت دے_و تعز من تشآء و تذل من تشآء

١١_ جنگ خندق ميں مشكل حالات و شرائط كے باوجود خدا تعالى كا مسلمانوں كو مستقبل ميں اقتدار كى اميد دلانا_

قل اللّهم مالك الملك اس آيت كے شان نزول ميں وارد ہوا ہے كہ پيغمبر اكرم(ص) نے جنگ احزاب ميں خندق كھودتے ہوئے فرمايا امت مسلمہ ، حيرہ، ايران، روم اور يمن كے شاہوں كے محل فتح كرے گي_

١٢_ خدا تعالى كى مشيت ميں اصل، انسان كو خير اور رحمت عطا كرنا ہے_تؤتى الملك من تشآء و تعز من تشآء

مُلْك دينے كو ملك لينے سے مقدم كرنے (تؤتى الملك و تنتزع ...) اور اسى طرح عزت دينے كو ذلت دينے پر مقدم كرنے سے (تعز من تشاء و تذل ...) اس مطلب كا استفادہ ہوتاہے_

١٣_ حكومت اور حكمرانى دلچسپى پيدا كرديتى ہے_و تنزع الملك ممن تشآء

چونكہ نزع كے معنى كھينچنے كے ہيں اور كھينچنا وہاں ہوتا ہے جہاں دو چيزيں آپس ميں اتصال ركھتى ہوں اور حكومت كے مورد ميں اسے دلچسپى سے تعبير كيا جائے گا_

١٤_ كائنات ميں ہر قسم كى خير و اچھائي كا سرچشمہ خداوند عالم كى ذات ہے_بيدك الخير

اس نكتہ ميں خبر كے مبتدا پر مقدم ہونے سے انحصار سمجھا گياہے اور عموم (ہر قسم كي) ''الخير''كے الف لام استغراق سے سمجھا گيا ہے_

١٥_ خداوند عالم كا ارادہ اور مشيت سوائے خير كے كسى اور چيز كے متعلق نہيں ہوتے _*بيدك الخير

۴۴۶

١٦_ ملك اور عزت كا دينا يا واپس لينا خداوند متعال كى طرف سے صرف خير اور مصلحت كى بنياد پر ہے_

مالك الملك تؤتى الملك بيدك الخير

١٧_ خدا تعالى كى مطلق قدرت كا تقاضا ہے كہ ہر قسم كى خير خدا سے نشأت پائے_بيدك الخير إنك على كل ش قدير

١٨_ شر، ضعف اور ناتوانى سے پيدا ہوتاہے_بيدك الخير انك على كل شى قدير

جملہ''انك علي ...'' جملہ ''بيدك الخير''كى علت بيان كررہا ہے يعنى چونكہ خدا مطلق قدرت ركھتا ہے اسلئے اس سے صرف خير صادر ہوتى ہے اس كا نتيجہ يہ ہے كہ تمام شرور، (برائياں ) نقائص اور كمزوريوں كا نتيجہ ہيں _

١٩_ خدا تعالى كى قدرت مطلقہ اس كى ذات اقدس سے ہر قسم كے شر كى نفى كا تقاضا كرتى ہے_بيدك الخير إنك على كل ش قدير

٢٠_ خدا تعالى كى قدرت مطلقہ حكمرانى اور عزت دينے كا سرچشمہ ہے_تؤتى الملك من تشآء و تعز من تشآء إنك على كل ش قدير

٢١_ انسانوں كو خداوند عالم كى طرف سے حكمرانى اور كاميابى كے ديئے جانے سے خدا كى قدرت مطلقہ ميں كوئي كمى واقع نہيں ہوتي_مالك الملك إنك على كل ش قدير

اس لحاظ سے كہ خدا دادى قدرتوں اور عزتوں كے ذكر سے پہلے خدا تعالى كى مالكيت كا ذكركيا گياہے اور اس كے بعد خدا كى قدرت مطلقہ پر تاكيد كى گئي ہے اس سے مذكورہ نكتہ حاصل كيا گيا ہے_

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١١

اسماء و صفات: صفات جلال ١٩

اميدوار ہونا: ١١

انسان: انسان اور فطرت ٨، انسان كے رجحانات ١٣

ايمان: ايمان كا متعلق ٣

۴۴۷

پيغمبر اسلام(ص) : آپ (ص) كو تعليم دينا ١; آپ (ص) كى رسالت ٢

تاريخ: تاريخ كى حركت ٧; خدا اور تبديلياں ٧

تعليم: حمد كى تعليم ١ ; دعا كى تعليم ١

جانچ پڑتال: جانچ پڑتال كے معيارات ١٦

حكومت: حكومت كا سرچشمہ ٩، ٢٠، ٢١;حكومت كے اثرات ١٣

حوصلہ بڑھانا: ١١

خدا تعالى: خدا كا احاطہ ٥; خدا كا ارادہ ٦، ١٥; خدا كى حكمرانى ٤، ٧; خدا كى حمد ٢;خدا كى قدرت ٣، ٥،٦، ١٧، ١٩، ٢٠، ٢١; خدا كى مالكيت ٣، ٤; خدا كى مشيت ٦، ٨، ٩، ١٠، ١٢، ١٥; خدا كى نعمتيں ٦، ١٢، ١٦، ٢٠، ٢١; خدا كے عطيّے ٩، ١٢

خير: ١٦ خير كا سرچشمہ ٣، ١٢، ١٤، ١٥، ١٧

دنيا پرستي: دنياپرستى كے عوامل ١٣

ذلت: ذلت كے عوامل ١٠

شر: شركا سرچشمہ ١٨

عزت: عزت كے عوامل ١٠، ١٦، ٢٠

غزوہ خندق: ١١

فطرت: ٨

قدرت: قدرت كا سرچشمہ ٦،٩

كاميابي: كاميابى كا سرچشمہ ٢١

۴۴۸

تُولِجُ اللَّيْلَ فِي الْنَّهَارِ وَتُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَتُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَتُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَتَرْزُقُ مَن تَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ (٢٧)

تو رات كو دن او ردن كورات ميں داخل كرتا ہے اور مردہ كو زندہ سے اورزندہ كو مردہ سے نكالتا ہے او رجسے چاہتا ہے بے حساب رزق ديتا ہے _

١_ شب و روز كى مدت ميں كمى بيشى (گردش ايّام كا نظم) قدرت الہى كے مظاہر ميں سے ہے_

انّك على كل ش قدير_ تولج الليل فى النهار و تولج النهار فى الليل ''تولج النہار ...''كے معنى دن كو رات ميں داخل كرنا اور رات كو دن ميں داخل كرنا ہے_ جس كا مطلب يہ ہے كہ ايك كے كم ہونے سے دوسرے ميں اضافہ ہوجاتاہے اور ''تولج'' فعل مضارع ہے جو اس معنى كے استمرار و دوام پر دلالت كرتا ہے_

٢_ دن اور رات كى مدت ميں كمى و زيادتى انسان كے فائدے اور خير پر مشتمل ہے_

بيدك الخير تولج الليل فى النهار

٣_ رات اور دن كا تدريجاً ايك دوسرے ميں بدلنا (طلوع فجر اور غروب پھر غروب اور طلوع فجر كے درميان فاصلہ) خداوند عالم كى قدرت اور حكمت سے ہے_انّك على كل ش قدير_ تولج الليل فى النهار يہ اس صورت ميں ہے كہ''ولوج''كے معنى تدريجاً بدلنے كے ہوں _

٤_ خدا كى قدرت سے زندہ كا مردہ سے اور مردہ كا زندہ سے وجود ميں آنا_و تخرج الحى من الميت و تخرج الميت من الحي

٥_دست خدا سے زندگى اور موت كى دائمى پيدائش

۴۴۹

اس كى قدرت كى علامت ہے_و تخرج الحى من الميت

٦_ كائنات كے مردہ و بے جان موجودات كے درميان حيات كا سلسلہ شروع ہونا_و تخرج الحى من الميت ''تخرج الحي ...''كي''تخرج الميت ...'' پر تقديم سے معلوم ہوتا ہے كہ پہلے مردہ موجودات خلق ہوئے پھر ان سے زندہ موجودات پيدا ہوئے_

٧_ خدا تعالى جسے چاہتا ہے اور جتنى چاہتا ہے روزى ديتا ہے_و ترزق من تشاء بغير حساب

يہ اس صورت ميں ہے كہ''بغير حساب'' سے مراد روزى كا لا محدود ہونا ہو_

٨_ خداوند تعالى جسے چاہتا ہے طبعى اسباب و عوامل سے ہٹ كر روزى ديتا ہے_

و ترزق من تشاء بغير حساب ''بغير حساب''يعنى ايسے وسيلے سے رزق دينا جو بشر كے حساب سے خارج ہو اور وہ يہ ہے كہ طبعى اسباب و عوامل سے ہٹ كر ہو _

٩_ خدا تعالى كے پاس فيض كے ختم نہ ہونے والے خزانے موجود ہيں _و ترزق من تشاء بغير حساب

بے حساب روزى دينے كا لازمہ يہ ہے كہ خداوند عالم كے پاس فيض اور رزق كے ختم نہ ہونے والے خزانے موجود ہوں _

١٠_ انسانوں كى روزى اور معيشت ميں فرق خداوند عالم كى مشيت سے ہے_و ترزق من تشاء بغير حساب كيونكہ فرماياہے خدا جسے چاہتا ہے فراواں رزق ديتا ہے يہ نہيں فرمايا كہ سب كو فراواں رزق ديتا ہے_

١١_ عالم طبيعت اور فطرت پر حاكم نظام ايك تدبير كے تابع ہے اور خدا تعالى كى مشيت كے مطابق ہے_

قل الّلهم مالك الملك و ترزق من تشاء بغير حساب

١٢_ خداوند عالم كبھى كافر سے مؤمن كو اور كبھى مؤمن سے كافر كو پيدا كرتا ہے_و تخرج الحى من الميت وتخرج الميت من الحي امام صادق (ع) فرماتے ہيں :ان الله عزوجل يقول''يخرج الحى من الميت و يخرج ...''، ''يعنى المؤمن من الكافر والكافر من المؤمن'' يعنى مومن ميں سے كافر اور كافر ميں سے مؤمن كو_ (١)

____________________

١) معانى الاخبار ص ٢٩٠ ح ١٠ ، مجمع البيان ج٢ ص٧٢٨_

۴۵۰

انسان: انسان كے مصالح ٢

توحيد: ١١

خدا تعالى: خدا تعالى كا رزق ٧، ٨، ١٠; خدا تعالى كا فيض ٩;خدا تعالى كى حكمت ٣; خدا تعالى كى قدرت ١; ٣، ٤، ٥، ٦; خدا تعالى كى مشيت ٧، ٨، ١٠، ١١

خدا كى آيات: ٥

خلقت: خلقت كى تدبير ١١، نظام خلقت ١١

خير: خيركے عوامل ٢

دن اور رات: ١، ٢، ٣

رزق: رزق ميں تفاوت ١٠

روايت: ١٢

زمانہ: زمانے كى پيدائش ١، ٣

زندگي: زندگى كى پيدائش ٤، ٥، ٦

طبعى اسباب: ٨

كفار: ١٢

مومنين: ١٢

نظريہ كائنات: ٤، ٦

۴۵۱

لاَّ يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُوْنِ الْمُؤْمِنِينَ وَمَن يَفْعَلْ ذَلِكَ فَلَيْسَ مِنَ اللّهِ فِي شَيْءٍ إِلاَّ أَن تَتَّقُواْ مِنْهُمْ تُقَاةً وَيُحَذِّرُكُمُ اللّهُ نَفْسَهُ وَإِلَى اللّهِ الْمَصِيرُ (٢٨)

خبردار صاحبان ايمان مومنين كو چھوڑ كر كفار كو اپنا ولى او رسرپرست نہ بنائيں كہ جو بھى ايسا كرے گا اس كا خدا سے كوئي تعلق نہ ہو گا مگر يہ كہ تمھيں كفار سے خوف ہوتوكوئي حرج بھى نہيں ہے اورخدا تمھيں اپنى ہستى سے ڈراتاہے او راسى كى طرف پلٹ كر جانا ہے _

١_ اگر مؤمن خدا كى قدرت مطلقہ كا اعتقاد پيدا كرليں تو پھر كافروں كى ولايت كو قبول كرنے كا كوئي سوال ہى پيدا نہيں ہوتا_قل اللّهم مالك الملك لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء گويا يہ آيت نتيجہ ہے آيت''قل اللهم '' پر اعتقاد كا_

٢_ مؤمنوں كے لئے كافروں كى ولايت و سرپرستى كا قبول كرنا حرام ہے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء

٣_ دوستى ، ولايت اور ارتباط ميں كفار كا انتخاب اور انہيں مؤمنين پر ترجيح دينا حرام ہے_

لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء من دون المؤمنين

٤_ اسلامى معاشرہ كى سرپرستى اور سربراہى مؤمنين كے ساتھ مختص ہے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أوليآء من دون المؤمنين

٥_ ولايت اور سرپرستى معاشرتى نظام كى ضرورت ہے_ *لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء

۴۵۲

ايسالگتاہے كہ آيت ميں سرپرست كے تعين كو يقينى سمجھا گيا ہے اور صرف اس كے مصداق كے بارے ميں ياددہانى كرائي گئي_

٦_ اسلامى نظام ميں سرپرستى اور سربراہى كے شائستہ ہونے كيلئے اہم معيار ايمان ہے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء من دون المؤمنين

٧_ خدا تعالى كى تكوينى ولايت كے اعتقاد كا لازمہ اسلامى معاشرتى نظام ميں مؤمنين كى ولايت كا قبول كرنا ہے_

قل اللهم مالك الملك لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء گويا مورد بحث آيت نتيجہ ہے آيت''قل اللہم ...''كے مطلب پر اعتقاد كا_

٨_ جو كافروں كى ولايت قبول كر لے خداوند عالم اسے خود اپنے حال پر چھوڑ ديتا ہے_و من يفعل ذلك فليس من الله فى شَيْءٍ

٩_ خداوند عالم كى ولايت كو قبول كرنے كے ساتھ ساتھ كافروں كى ولايت كو قبول كرنا دو متضاد چيزيں ہيں _

و من يفعل ذلك فليس من الله فىشَيْءٍ

١٠_ اسلام كے سماجى نظام ميں ولايت و سرپرستى كو اہم حيثيت حاصل ہے_لايتخذ المؤمنون و من يفعل ذلك فليس من الله فى شَيْءٍ

١١_ مؤمنين كے معاملات پر كافروں كى سرپرستى اور حكمرانى ان كے زوال اور انہيں خدا كى بارگاہ ميں گھٹيا و بے قدر كرنے كا سبب ہے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء و من يفعل ذلك فليس من الله فى شَيْءٍ

كيونكہ خداوندعالم كى ولايت سے خروج كا لازمہ پستى ہے_

١٢_ كفاركى دوستى قبول كرنے كا مطلب خداوند عالم سے رابطہ توڑنا ہے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء و من يفعل ذلك فليس من الله فى شَيْءٍ يہ اس صورت ميں ہے كہ ولايت ، دوستى كے معنى ميں ہو_

١٣_كفار كى سرپرستى مجبورى اور تقيہ كے علاوہ جائز نہيں ہے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء إلا أن تتقوا منهم تقية

يہ اس صورت ميں ہے كہ ولايت كے معنى سرپرستى كے ہوں _

۴۵۳

١٤_ تقيّہ، مجبورى اور خوف و ہراس كى صورت ميں كفار كے ساتھ دوستانہ تعلقات ركھے جاسكتے ہيں _

لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء إلا أن تتقوا منهم تقية يہ اس صورت ميں ہے كہ ولايت دوستى كے معنى ميں ہو_

١٥_ خداوند متعال كا تاكيد كے ساتھ ان مؤمنين كو دھمكى دينا اور ڈرانا جنہوں نے كفار كى ولايت و سرپرستى كو قبول كرليا ہو_لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء و يحذركم الله نفسه و إلى الله المصير

١٦_ خدا تعالى كا خوف كافروں كى ولايت كے ماننے سے اجتناب كا موجب ہے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أولياء و يحذركم الله نفسه

١٧_ الہى احكام و فرائض پر عمل كى حدود معين و مشخص كرنے ميں تقيہ كا كردار_إلا أن تتقوا منهم تقيه

١٨_ انسانوں كا خداوند عالم كى طرف لوٹنا_و إلى الله المصير

١٩_ انسان كا خدا تعالى كى طرف لوٹنے كى جانب متوجہ رہنا اور اس كا اعتقاد ركھنا موجب بنتا ہے كہ وہ كفار كى ولايت نہ ماننے پر استقامت اختيار كرے_لايتخذ المؤمنون الكافرين أوليائ و إلى الله المصير

٢٠_ انسان كا خداوند عالم كى طرف لوٹنے كا اعتقاد اس كے قہر و غضب سے بچنے كا تقاضا كرتاہے _

و يحذركم الله نفسه و إلى الله المصير ''الى الله المصير''خداوند عالم كى انسان پر قدرت كے احاطہ كو بيان كر رہا ہے پس ضرورى ہے كہ خداوند متعال كے غضب سے بچا جائے_

٢١_ كافروں كے مقابل مجبورى كے وقت تقيہ كرنا ضرورى ہے_إلا أن تتقوا منهم تقية

آنحضرت(ص) نے فرمايا:لاايمان لمن لاتقية له، قال الله عزوجل:''الا ان تتقوا منهم تقية'' (١) بے ايمان ہے وہ شخص جو تقيہ پر عمل نہيں كرتا چونكہ خدا تعالى نے فرماياہے''الا ان تتقوا منهم تقية''

احكام:

____________________

١) تفسير عياشى ج ١ ص ١٦٦ ح ٢٤، نورالثقلين ج ١ ص ٣٢٥ ح ٨٣_

۴۵۴

احكام ثانوى ١٣، ١٤

استقامت: استقامت كے عوامل ١٩ اضطرار : اضطراركے احكام ١٣، ١٤، ٢١

انتظامى صلاحيت : انتظامى صلاحيت كے معيارات ٦

انحطاط: انحطاط كے عوامل ١١

انسان: انسان كا انجام ١٨

ايمان: آخرت پر ايمان كے عملى اثرات ١٩، ٢٠;ايمان اور عمل ٧، ١٩، ٢٠; ايمان كى قدروقيمت ٦; ايمان كے اثرات١

تشويق : تشويق كے عوامل ١٩، ٢٠

تقيہ: تقيہ كے اثرات ١٧;تقيہ كے احكام ٢١;تقيہ كے موارد ١٣، ١٤

تولا و تبرا: ٢، ٣، ١١، ١٢، ١٥

خدا تعالى: خدا تعالى كا غضب ٢٠;خدا تعالى كى دھمكياں ١٥; خدا تعالى كى قدرت ١; خدا تعالى كى ولايت ٧، ٩

خوف: پسنديدہ خوف ١٦; خدا تعالى سے خوف ١٦، ٢٠; خوف كے اثرات ١٦

روايت: ٢١

سياسى نظام: ١٠

علم: ١٩

عمل: شرعى فريضہ پرعمل ١٧; علم اور عمل ١٩

قدروقيمت: قدر و قيمت كے معيارات ٦، ١١

كفار : كفار كى دوستى ٣، ١٢، ١٤; كفار كى سرپرستى ١، ٨، ٩، ١١، ١٣، ١٥، ١٦، ١٩; كفار كى سرپرستى كا حرام ہونا ٢، ٣; مسلمان اور كفار ١، ٢، ٣، ٨، ١١، ١٢، ١٣، ١٤، ١٥

محرمات: ٢، ٣ مسلمان: ١، ٢، ٣، ٨، ١١، ١٢، ١٣

۴۵۵

معاشرہ:اسلامى معاشرہ ٧;اسلامى معاشرے كى سربراہى ٤، ٦، ١٠; بين الاقوامى تعلقات ٢، ٣، ١٤; معاشرتى تعلقات ٣، ١٤;معاشرتى نظام ٥، ٧، ١٠; معاشرے كى سربراہى ٥

مومنين: ١

مومنين كا مقام ٤،١١;مومنين كو دھمكى ١٥; مومنين كى سرپرستى ٧

نظريہ كائنات اور آئيديالوجى :ا

واجبات: ٢١

ولايت تكويني: ٧ ولايت و امامت: ٥، ٦، ٧، ٨، ١٠، ١١، ١٣، ١٥، ١٦، ١٩

قُلْ إِن تُخْفُواْ مَا فِي صُدُورِكُمْ أَوْ تُبْدُوهُ يَعْلَمْهُ اللّهُ وَيَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ وَاللّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ (٢٩)

آپ ان سے كہہ ديجئے كہ تم دل كى باتوں كو چھپاؤ يا اس كا اظہار كرو خدا تو بہرحال جانتا ہے او روہ زمين و آسمان كى ہر چيز كو جانتا ہے اور ہر شے پر قدرت و اختيا رركھنے والا بھى ہے _

١_ انسان كا سينہ اس كے افكار و خيالات كا خزانہ ہے_إن تخفوا ما فى صدوركم

٢_ جو كچھ انسان كے سينہ ميں ہے اس سے خدا تعالى كا مطلع ہونا،چاہے انسان اسے مخفى ركھے يا ظاہر كردے_

قل إن تخفوا ما فى صدوركم أو تبدوه يعلمه الله

٣_ انسان كو اس خدائے بزرگ و برتر كى طرف لوٹ كر جانا ہے جو علم مطلق اور قدرت مطلقہ ركھتا ہے_

و الى الله المصير_ قل إن تخفوا و الله على كل ش قدير يہ نكتہ اس آيت كے ''و الى الله المصير'' كے ساتھ ارتباط سے حاصل كيا گيا ہے_

۴۵۶

٤_ خدا تعالى كے مطلق علم اور قدرت پر توجہ تقاضا كرتى ہے كہ اس كے قہر و غضب سے بچا جائے_ *

و يحذركم الله نفسه قل إن تخفوا ما فى صدوركم يعلمه الله

٥_ ظاہر و باطن كے بارے ميں خدا وند عالم كے علم اور اس كى قدرت مطلقہ پر توجہ انسان كو تقيہ سے ناجائز استفادہ كرنے سے روكتى ہے_الا ان تتقوا منهم تقية قل و الله على كل ش قدير

٦_ كفار كے ساتھ خفيہ تعلقات اور ان كى ولايت كا انتخاب خداوند عالم كے احاطہ علم سے خارج نہيں ہے_

لايتّخذ المؤمنون الكافرين قل إن تخفوا ما فى صدوركم يعلمه الله

٧_ جو كچھ زمين اور آسمانوں ميں ہے خدا تعالى كا اس كے بارے ميں عالم ہونا_و يعلم ما فى السموات و ما فى الارض

٨_ خدا تعالى كے مطلق علم پر توجہ اور اس پر ايمان توجيہات گھڑنے سے مانع ہوجاتا ہے_

الاّ ان تتقوا منهم و يعلم ما فى السموات و ما فى الارض

٩_ نظام كائنات ميں متعدد آسمانوں كاوجود_و يعلم ما فى السموات

١٠_ آسمانوں ميں موجودات پائے جاتے ہيں _و يعلم ما فى السموات

١١_ خداوند متعال ہر چيز پر قادر ہے_ (خدا كى مطلق قدرت)_و الله على كل ش قدير

١٢_ خداوند عالم كے علم و قدرت پر ايمان مذہبى ضمير اور وجدان كو زندہ كرنے كا سبب ہے_قل إن تخفوا و يعلم ما فى السموات و الله على كل ش قدير

١٣_ خدا تعالى كى ان لوگوں كو دھمكى جو بغير تقيہ كے كفار كى ولايت قبول كرليں _لا يتخذ ...قل إن تخفوا يعلمه الله و الله على كل ش قدير

١٤_ خدا تعالى كى مطلق قدرت مخالفوں كو دى جانے والى دھمكى كو عملى جامہ پہنانے كيلئے پشت پناہ ہے_

قل ان تخفوا ما فى صدوركم والله على كل شيء قدير

۴۵۷

آسمان: آسمانوں كا متعدد ہونا ٩;آسمانوں ميں موجودات ١٠

انسان: انسان كا انجام ٣

ايمان: ايمان كے اثرات ٨، ١٢

تقيہ: تقيہ سے ناجائز استفادہ كرنا ٥;تقيہ كے موارد ١٣

خدا تعالى: خدا تعالى كا احاطہ ٦;خدا تعالى كا علم ;٣، ٤، ٥، ٦، ٧، ٨، ١٢; خدا تعالى كا غضب ٤;خدا تعالى كى دھمكياں ١٣، ١٤; خدا تعالى كى قدرت ٣، ٤، ٥، ١١، ١٢، ١٤

خوف: خوف خدا ٤

دل: ١

علم: ٤، ٥، ٨

عمل: علم اور عمل ٤، ٥، ٨

غوروفكر:١

كفار: كفار كى ولايت ٦، ١٣

معاشرتى تعلقات: ٦

نظريہ كائنات اور آئيد يالوجى : ٥

وجدان: مذہبى وجدان ١٢

۴۵۸

يَوْمَ تَجِدُ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ مِنْ خَيْرٍ مُّحْضَرًا وَمَا عَمِلَتْ مِن سُوءٍ تَوَدُّ لَوْ أَنَّ بَيْنَهَا وَبَيْنَهُ أَمَدًا بَعِيدًا وَيُحَذِّرُكُمُ اللّهُ نَفْسَهُ وَاللّهُ رَؤُوفٌ بِالْعِبَادِ (٣٠)

اس دن كو ياد كرو جب ہر نفس اپنے نيك اعمال كو بھى حاضر پائے گا او راعمال بد كو بھى جن كو ديكھ كر يہ تمنّاكرے گا كہ كاش ہمارے او ران برے اعمال كے در ميان طويل فاصلہ ہو جاتا او رخد ا تمھيں اپنى ہستى سے ڈراتا ہے او روہ اپنے بندوں پر مہربان بھى ہے _

١_ خداوند عالم كے علم و قدرت كى تجلى اس دن ہوگى جس دن ہر كوئي اپنے اعمال و كردار كو حاضر پائے گا_

قل ان تخفوا يعلمه الله والله على كل ش قدير_ يوم تجد كل نفس ما عملت من خير محضرا يہ اس صورت ميں ہے كہ''يوم تجد'' ظرف ہو''يعلمہ الله ''اور''قدير''كيلئے_

٢_ انسان كا خدا تعالى كى طرف اس دن لوٹنا جس ميں ہر شخص اپنے اعمال و كردار كو حاضر پائے گا_

و الى الله المصير يوم تجد كل نفس ما عملت يہ اس صورت ميں ہے كہ''يوم تجد''،''و الى الله المصير''كے المصير سے متعلق ہو_

٣_ قيامت، خداوند عالم كے عذاب اورقہر كے عملى ہونے اور اچھے يا بُر ے اعمال پانے كا دن_

و يحذركم الله نفسه يوم تجد كل نفس ما عملت من خير من سوء

٤_ انسان كے اچھے اور برے اعمال عالم ہستى ميں باقى رہتے ہيں _تجد كل نفس ما عملت من خير محضرا من سوء قيامت كے دن اپنے اعمال پانا (كہيوم تجد كل نفس ما عملت ) ان كے موجود

۴۵۹

ہونے پر موقوف ہے اس كا مطلب يہ ہے كہ انسان كے اعمال باقى رہتے ہيں _

٥_ قيامت، انسان كے نيك و بد اعمال كے ہى اس كے سامنے حاضر ہونے كا دن ہے_يوم تجد كل نفس ما عملت من خير محضرا من سوء كيونكہ حاضر ہونے كى نسبت خود اعمال كى طرف دى گئي ہے (ماعملت) نہ ان كى جزا و سزاكى طرف_

٦_ قيامت، نيك و بد اعمال كى جزا و سزا پانے كا دن_*يوم تجد كل نفس ما عملت من خير من سوء

يہ اس صورت ميں ہے كہ''ماعملت''كے معني''جزاء ما عملت''كے ہوں _

٧_ بدكار لوگ قيامت كے دن آرزو كريں گے كہ اے كاش ان كے اور ان كے اعمال كے درميان بے انتہا مدت كا فاصلہ ہوتا_و ما عملت من سوء تود لو أن بينها و بينه أمدا بعيدا

٨_ بدكاروں كا قيامت كے دن اپنے كردار سے سخت بيزار ہونا_تود لو أن بينها و بينه أمدا بعيدا

٩_ انسان كا قيامت كے دن قبول كرنا كہ اس نے اعمال اپنے اختيار سے انجام ديئے تھے_تود لو أن بينها و بينه أمدا بعيدا انسان كا يہ پسند كرنا كہ اس كے اور اس كے اعمال كے درميان فاصلہ ہوتا اور يہ نہ كہنا كہ ميں مجبور تھا_ اس سے معلوم ہوتا ہے كہ انسان اعمال كے اختيارى ہونے كو قبول كرلے گا_

١٠_ انسان نيك يا بد اعمال انجام دينے ميں مجبور نہيں ہے_تود لو أن بينها و بينه أمدا بعيدا

قيامت كے دن جو كہ حقيقتوں كے ظاہر ہونے كا دن ہے عمل كو'' اپنا كيا ہوا ''كے عنوان سے قبول كرلينا دليل ہے كہ عمل پر مجبور نہيں تھا_

١١_ قيامت، بدكاروں كے لئے غم اور افسوس كا دن ہے_تود لو أن بينها و بينه أمدا بعيدا

١٢_ قيامت ميں اچھے اور برے اعمال كے حضور كا اعتقاد خدا تعالى كے قہر و غضب سے بچنے كا موجب ہے_

يوم تجد كل نفس و يحذركم الله نفسه

۴۶۰

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749