تفسير راہنما جلد ۲

 تفسير راہنما7%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 749

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 749 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 178058 / ڈاؤنلوڈ: 6643
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۲

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

٤_ ہٹ دھرمي، غرور اور تكبر ،اصلاح اور نصيحت قبول كرنے ميں مانع ہوتے ہيں _اخذته العزة بالاثم

٥_ تقوى الہى (خوف خدا) طغيان وسركشى اور فتنہ و فساد سے روكتاہے _و اذا تولى سعى فى الارض و اذا قيل له اتق الله

٦ _ حكم راں كو چاہيئے كہ نصيحت كو قبول كرے، تنقيد كو برداشت كرے اور تقوى الہى اختيار كرے_و اذا قيل له اتق الله اخذته العزة

٧_ حكمراں كے انتخاب ميں يہ شرط لازمى ہے كہ خوف خداركھتا ہو، نصيحت كو قبول اور تنقيد كو برداشت كرتاہو_

و اذا قيل له اتق الله

٨_فتنہ و فساد برپا كرنے والے حكمراں اپنے گناہوں كى وجہ سے پيدا ہونے والى ہٹ دھرمى ،غرور اور تكبر كے مضبوط خول ميں بند ہيں _ اس صورت ميں كہ''تولي'' حكومت لينے كے معنى ميں اور''بالاثم''ميں باء سببيّت كيلئے اور يہ جار و مجرور ''العزة''كے متعلق ہو_

٩_ مفسد حكمراں ہٹ دھرمى اور غرور و تكبر كى وجہ سے تقوي كى دعوت ٹھكرا كر گناہ ميں ڈوب جاتے ہيں _

اخذته العزة بالاثم اس صورت ميں كہ''بالاثم'' ميں باء سببيت كے لئے اور ''اخذتہ''سے متعلق ہو_

١٠_دل ميں منافقت ركھنا، زمين ميں فساد پھيلانا اور تقوى الہى كى دعوت كو ٹھكرانا گناہ اور جہنم كے عذاب كا موجب ہے_و من الناس من يعجبك فحسبه جهنم

١١_ جہنم كے عذاب كے علاوہ كوئي بھى سزا مفسد، ہٹ دھرم اور متكبر حكمرانوں كو رام نہيں كر سكتي_

و اذا تولى سعى فحسبه جهنم

١٢_ مفسد، ہٹ دھرم اور حق و حقيقت كو قبول نہ كرنے والے حكمرانوں كى سزا جہنم ہے_و اذا تولى سعى فحسبه جهنم

١٣_ جہنم برا ٹھكانہ ہے_فحسبه جهنم و لبئس المهاد

١٤_ متكبر اور مفسد لوگوں كيلئے جہنم بہت برا ٹھكانہ ہے_اخذته العزة بالاثم فحسبه جهنم و لبئس المهاد

۴۱

اصلاح: اصلا ح كے موانع٤

تقوي: تقوي كى اہميت ٧; تقوي كى دعوت ١، ٢، ٩، ١٠; تقوي كے اثرات ٥

تكبر: تكبر كا پيش خيمہ٣; تكبر كى سزا ،١١;تكبر كے اثرات ٤،٩

جہنم: جہنم كا عذاب ١٠، ١١،٢ ١; جہنم كى صفات ١٣; متكبرين جہنم ميں ١٤; مفسدين جہنم ميں ١٤

حق كو قبول كرنا: حق كو قبول كرنے كے موانع ٣، ٤

رہبر: رہبر كا تقوي ٦; رہبر كا تنقيد برداشت كرنا ٦، ٧; رہبركا حق قبول كرنا ٧; رہبر كى ذمہ دارى ٦; رہبر كى شرائط ٦، ٧

خوف: خوف خدا ٥، ٧

سركشي: سركشى كے موانع ٥

ظالم رہبر : ظالم رہبروں كا تكبر ٢، ٨، ٩، ١١; ظالم رہبروں كا فساد برپا كرنا٢، ٣، ٨، ٩، ١١،١٢ ; ظالم رہبروں كى سزا ١١، ١٢

عذاب: اہل عذاب ١٢; عذاب كے اسباب ١٠; عذاب كے مراتب ١١;

فساد: فساد كے اثرات١٠

فساد برپا كرنا: فساد برپا كرنے كے موانع ٥

گمراہي: گمراہى كا پيش خيمہ٤; گمراہى كے عوامل ١٠

گناہ: گناہ كى سزا ١٠، ١٢; گناہ كے اثرات ٣، ٨; گناہ كے اسباب ٩، ١٠

متكبرين: ١، ٣، ٨، ٩، ١١، ١٢، ١٤ مفسدين: ٢، ٣، ٨، ٩، ١١، ١٢، ١٤

۴۲

منافقين: منافقين كا تكبر ١;منافقين كى رياكارى ١; منافقين كى صفات ١ ; منافقين كے برتاؤ كا طريقہ ١

نفاق: نفاق كے اثرات١٠

ہدايت: ہدايت كے موانع ١، ٢، ٣، ٤، ٩

وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْرِي نَفْسَهُ ابْتِغَاء مَرْضَاتِ اللّهِ وَاللّهُ رَؤُوفٌ بِالْعِبَادِ (٢٠٧)

اورلوگوں ميں وہ بھى ہيں جو اپنے نفس كو مرضى پروردگار كے لئے بيچ ڈالتے ہيں اور الله اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے _

١_ لوگوں ميں بعض ايسے انسان بھى ہيں جو اپنى جان فداكر كے اللہ تعالى كى رضا كو خريد ليتے ہيں _

ومن الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٢_ اللہ تعالى كى رضا اور خوشنودى كيلئے جان قربان كر نا بہت ہى قابل قدر ہے_ومن الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٣_ راہ خدا ميں ايثار كرنے والوں كا بلند ترين ہدف خدا كى رضا ہى ہونا چاہيے_

و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله خداوند عالم كا ان لوگوں كى تعريف كرنا جو اپنى جانيں فدا كر كے اس كى رضا حاصل كرتے ہيں _ اس سے يہ معلوم ہوتا ہے كہ خدا كى رضا ہى بلند ترين ہدف ہونا چاہے _

٤_ ان لوگوں كے مقابلے ميں كہ جو ذاتى مفادات كى خاطر آباد كھيتوں اور پروان چڑھتى نسلوں كو

۴۳

ويران كر ديتے ہيں بعض ايسے لوگ بھى ہيں جو الہى اقدار كى حفاظت كى خاطر اپنى جانيں فدا كر ديتے ہيں _

ليفسد الحرث و النسل و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٥_ رضائے خدا كے علاوہ كسى اور چيز كيلئے جان دينا اسكى قدر و قيمت كو كھودينے كے مترادف ہے_*

و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله خدا ان لوگوں كى تعريف كر رہا ہے جو اس كى رضا كى خاطر جان ديتے ہيں نہ كہ كسى اور چيز كيلئے جيسے جنت كا شوق يا جہنم كا خوف_

٦_ انسان كى جان رضائے الہى كے حصول كا ايك ذريعہ ہے_و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله

٧_ مومنين كو رضائے خدا كے حصول كيلئے جان پر كھيل جانے كى ترغيب دلائي گئي ہے_

و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله چونكہ مذكورہ بالا آيت ايسے ہى لوگوں كى مدح كر رہى ہے لہذا اس سے ايسى تشويق و ترغيب كا استفادہ ہوتا ہے_

٨_ معاشرے ميں تباہى و فساد كا مقابلہ كرنے كيلئے ايثار كرنے والے مومنين كا وجود ، خدا كے اپنے بندوں پر بے حد مہربان ہونے كى نشانيوں ميں سے ہے_و اذا تولى سعى فى الارض و من الناس من يشرى نفسه ابتغا ء مرضات الله و الله رؤف بالعباد

٩_ ايثار و قربانى خداوند عالم كى رافت و رحمت كا باعث ہے_و من الناس من يشرى و الله رؤف بالعباد

١٠_انسانوں كے درميان گہرا فرق اور ان كى نظريہ كائنات، عقيدہ، عمل اور اخلاق كے لحاظ سے تقسيم _

و من الناس من يقول ربنا اتنا من يعجبك من يشري

١١_ خداوند متعال اپنے بندوں پر مہربان اور رؤف

۴۴

ہے_و الله رؤف بالعباد

١٢_ اپنى رضا كے مقابلے ميں مومنين كى جانيں خريد كر خدا تعالى كا ان پر مہربان ہونا_و من الناس و الله رؤف بالعباد

١٣_ زندگى كى آخرى سانسوں تك ظلم و فساد اور ظالم حكمرانوں كے خلاف نبردآزمائي ضرورى ہے_

و من الناس من يعجبك و اذا تولى سعى فى الارض و من الناس من يشرى نفسه

چونكہ مفسد حكمرانوں كى برى خصلتيں بيان كرتے ہى ، فوراً ان لوگوں كى تعريف و توصيف كى گئي ہے جو راہ خدا ميں اپنى جان فدا كر ديتے ہيں ، اس سے مندرجہ بالا مفہوم حاصل كيا جا سكتا ہے_

١٤_ حضرت اميرالمومنين على ابن ابى طالب (ع) نے شب ہجرت نبى اكرم(ص) كے بستر پر سو كر خود كو خطرے ميں ڈال ديا اور پيغمبر اكرم(ص) كى سلامتى اوررضائے خدا كو خريد ليا_و من الناس من يشرى نفسه

امام محمد باقر(ع) فرماتے ہيں ، خداوند متعال كا يہ ارشاد:''و من الناس من يشرى نفسه ابتغاء مرضات الله والله رؤف بالعباد'' فانها نزلت فى على بن ابيطالب(ع) حين بذل نفسه لله و لرسوله ليلة اضطجع على فراش رسول الله (ص) لما طلبته كفار قريش (١) يہ آيت''ومن الناس من يشرى ''حضرت على (ع) كى شان ميں اس وقت نازل ہوئي جب آپ (ع) نے اپنى جان كا نذرانہ خدا اور اس كے رسول (ص) كے ليئے پيش كيا، يہ اس رات كا واقعہ ہے كہ جب كفار قريش نے رسول اكرم (ص) كى جان لينا چاہى تو حضرت على (ع) آپ (ص) كے بستر پر سوگئے_

اخلاق: ١٠

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١٤

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا لطف و كرم ١٢;اللہ تعالى كى رضا١، ٢، ٣، ٥، ٦، ٧، ١٢، ١٤، ;اللہ تعالى كى مہربانى ٨، ٩، ١١، ١٢

____________________

١_ تفسير عياشى ج ١ ص ١٠١ ح ٢٩٢، تفسير برھان ج ١ ص ٢٠٦ح ٧_

۴۵

امير المؤمنين (ع) : امير المؤمنين (ع) كاايثار و قربانى ١٤; امير المؤمنين (ع) (ع) كے فضائل ١٤

انسان: انسانوں كا تفاوت ١٠

ايثار: ايثار كااجر ٦; ايثار كى ترغيب٧;ايثار كى قدر و قيمت ٢، ٥; ايثار كے اثرات ٩; ايثار كے مراتب ١، ٤، ٦، ١٢، ١٣ ;خدا كى راہ ميں ايثار٣

تربيت: تربيت كا طريقہ ٧

دين: دين كى پاسبانى ٤

رشد و ہدايت: رشد و ہدايت كے اسباب ٤، ٧

روايت: ١٤، ١٥

عقيدہ: ١٠

عمل: ١٠

مجاہدين: مجاہدين كاہدف٣

معاشرتى گروہ: ١، ٤، ٨، ١٠

مومنين: مومنين كا ايثار ٧، ٨; مومنين كے فضائل ١٢

نبرد آزمائي: ظالم حكمرانوں كے خلاف نبرد آزمائي١٣; فساد كے خلاف نبرد آزمائي ٨، ١٣

۴۶

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ ادْخُلُواْ فِي السِّلْمِ كَآفَّةً وَلاَ تَتَّبِعُواْ خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ (٢٠٨)

ايمان والو تم سب مكمل طريقہ سے اسلام ميں داخل ہو جاؤ اور شيطانى اقدامات كا اتباع نہ كرو كہ وہ تمھاراكھلا ہوا دشمن ہے _

١_ تمام مؤمنين كا ہر لحاظ سے اسلام اور اس كے قوانين كے سامنے سر تسليم خم كرنا ضرورى ہے_يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة اس آيت ميں يہ جملہ''ولا تتبعوا خطوات الشيطان ''قرينہ بن رہا ہے كہ'' سلم ''سے مراد اسلام اور خدا كے احكامات كے سامنے مكمل طور پر سر جھكانا اور ان كى پيروى كرنا ہے نہ يہ كہ صرف لوگوں كے درميان صلح مقصود ہو_

٢_ اسلامى معاشرے ميں صلح ، اتحاد اوريگا نكت قائم كرنا تمام مومنين كى ذمہ دارى ہے_يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة اس لحاظ سے كہ''سلم''سے مراد صلح ہو، تو مومنين كے درميان صلح كا لازمہ عدم اختلاف ہے اور جب اختلاف نہيں ہوگا تو ان كے درميان اتحاد اور ہم آہنگى ہوگي_

٣_ ايمان كى روح اور حقيقت يہ ہے كہ خدا كے سامنے سر تسليم خم كريں اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كريں _*

يا ايها الذين ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

٤_ پورے وجود كے ساتھ مكمل طور پر خدا كے سامنے سر تسليم خم كر لينا اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كرنا ايمان كے بلند ترين درجات ميں سے ہے_يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة اس لحاظ سے كہ مومنين كو سر تسليم خم كرنے اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كا حكم ہوا ہے_

٥_ احكام خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا ايمانى معاشرے كى وحدت كا بنيادى مركز اور محور ہے_

يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة

۴۷

٦_ دين اسلام بشريت كى تمام ضرورتوں كو پورا كرنے والے احكام اور معارف كا حامل ہے_ادخلوا فى السلم كافة

اس صورت ميں كہ''كافة'' ،''السلم''، كيلئے حال ہو تو اس كا مطلب ہے كہ مكمل طور پر اسلام كے سامنے سر تسليم خم كرنا اوراس كا لازمہ يہ ہے كہ اسلام تمام تر بشرى ضروريات كو پورا كرسكتاہے_

٧_ شيطان كى پيروى اختلاف اور تفرقہ كا سبب ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

ظاہراً جملہ''ولا تتبعوا ...'' ايمانى معاشرے ميں صلح و اتحاد كے راستے ميں موجود ركاوٹ كو بيان كر رہا ہے يعنى شيطان كى پيروى اختلاف و تفرقہ كا باعث بنتى ہے_

٨_ شيطان مومنين كے اتحاد و اتفاق كا دشمن ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان انه لكم عدو مبين

٩_ شيطان كا وسوسہ اور فريب مختلف راہوں سے اور تدريجى انداز ميں ہوتا ہے_و لاتتبعوا خطوات الشيطان

''خطوات''كے معنى قدموں كے ہيں جو يہاں پر شيطانى فريب كارى كے مختلف قسم كے حيلوں اور طريقوں كو بيان كررہاہے اور چونكہ قدم ہميشہ ايك كے بعد دوسرا اٹھايا جاتا ہے لہذا يہ شيطان كے دھوكوں كے تدريجى ہونے كى طرف اشارہ ہے_

١٠_ خدا وند عالم كے حكم كى نافرمانى شيطان كى پيروى ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

١١_ شيطان مومنين كا كھلا دشمن ہے_انه لكم عدو مبين

١٢_ شيطان كى پيروى كرنے اور اسكے راستے پر چلنے سے خداوند متعال نے خبردار كيا ہے_و لاتتبعوا خطوات الشيطان

١٣_ خدا تعالى كى طرف سے اس بات پر متنبہ كيا گياہے كہ شيطان تفرقہ كا موجب ہے اورايمانى معاشرے ميں صلح اور وحدت كا مخالف ہے_ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان انه لكم عدو مبين

۴۸

١٤_ جو چيزيں مسلمانوں كے درميان تفرقہ و اختلاف كا باعث بنيں وہ شيطانى حربے ہيں _

يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان

اتحاد: اتحاد كى اہميت ٢ ;اتحاد كے اسباب ٥

اختلاف: اختلاف كے اسباب ٧، ٨، ١٣، ١٤

اسلام: اسلام كى جامعيت٦

اطاعت : شيطان كى اطاعت٧، ١٠،٢ ١

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا متنبہ كرنا١٢، ١٣;اللہ تعالى كے اوامر ٥

ايمان: ايمان كى حقيقت ٣ ;ايمان كے انفرادى اثرات٣; ايمان كے مراتب٤ دين اور حقيقت: ٦

سرتسليم خم كرنا: اسلام كے سامنے سر تسليم خم كرنا ١; خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا٣، ٤، ٥;سر تسليم خم كرنے كى اہميت ٤; سر تسليم خم كرنے كے اسباب ٣

شيطان : شيطان سے روگردانى ٣، ٤; شيطان كى دشمنى ٨، ١١; شيطان كى مكارى و فريبكارى ٩; شيطانى وسوسہ٩

صلح: صلح كے دشمن١٣

گمراہي: گمراہى كے اسباب٩، ١٤

نافرماني: نافرمانى كے اثرات١٠

مومنين: مومنين كى ذمہ دارى ١، ٢، ١٤;مومنين كے دشمن٨، ١١

۴۹

فَإِن زَلَلْتُمْ مِّن بَعْدِ مَا جَاءتْكُمُ الْبَيِّنَاتُ فَاعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ (٢٠٩)

پھر اگر كھلى نشانيوں كے آجا نى كے بعد لغزش پيدا ہو جائے تو ياد ركھو كہ خدا سب پر غالب ہے اور صاحب حكمت ہے _

١_ ان لوگوں كو خدا نے دھمكى دى ہے جو اتمام حجت (روشن دليلوں ) كے بعد بھى اسلامى معاشرے ميں تفرقہ اور اختلاف پھيلاتے ہيں _يا ايها الذين آمنوا ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا خطوات الشيطان فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات فاعلموا ان الله عزيز حكيم

٢_ الہى تعليمات كى عظمت و سربلندى _*فان زللتم من بعد

''زلل''كے معنى سقوط (گرنے ) كے ہيں اور سقوط عموما ايسى جگہوں پر استعمال ہوتا ہے جہاں كوئي چيز اونچى جگہ سے گرے_

٣_ شيطان كى پيروى ، لغزش اور انحراف ہے_ولاتتبعوا خطوات الشيطان فان زللتم

٤_ خدا تعالى نے مومنين كى ہدايت اور ان كے درميان اتحاد پيدا كرنے كى خاطر روشن دليليں بھيجى ہيں _

ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات

٥_ علم حاصل ہوجانے كے بعد لغزش قابل قبول نہيں ہے_و لا تتبعوا فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات

٦_قانون جان لينے كے بعد انسان كى ذمہ دارى ہے كہ اس پر عمل كرے_فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات

مذكورہ بالا مطلب ميں ''بينات''سے قوانين مراد ليئے گئے ہيں _

٧_ معا شرے ميں اتحاد قائم كرنے كى زيادہ ذمہ دارى علماء پر عائد ہوتى ہے_*من بعد ما جائتكم البينات

۵۰

كيونكہ خدا كى آيات وبينات كو سمجھنا زيادہ تر دينى علماء سے مربوط ہے اور عموما دينى معاشرے ميں زيادہ تر اختلافات انكى طرف پلٹتےہيں اس لحاظ سے مذكورہ بالا آيت كى زيادہ توجہ علماء پر ہے_

٨_ خداوند عالم، عزيز (غلبہ والا) اور حكيم ہے_فاعلموا ان الله عزيز حكيم

٩_ احكام كے بيان كرنے اور روشن دليليں بھيجنے كے بعد خطاكاروں كو سزا ديناخدا كى حكمت كا تقاضا ہے_

فان زللتم من بعد ما جائتكم البينات ان الله عزيز حكيم

١٠_ خداوند متعال كے ارادہ كے پورا ہونے ميں كوئي بھى طاقت مانع نہيں بن سكتي_فان زللتم ان الله عزيز حكيم

كيونكہ عزيز كے معنى غلبے والا اور نا قابل شكست ہونے كے ہيں _

١١_ شيطان كى پيروى كرنا اور تفرقہ ايجاد كرنا، خداوند عالم اور اس كے دين كو كوئي نقصان نہيں پہنچاسكتا_

ادخلوا فى السلم كافة و لاتتبعوا فان زللتم ان الله عزيز حكيم يہ مطلب گزشتہ مطلب كى وضاحت كى روشنى ميں ہے_

١٢_ خداوند متعال كے عزيز ہونے اور اس كى حكمت كے بارے ميں آگاہي، اسكى اطاعت كرنے اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كا موجب بنتى ہے_ادخلوا فى السلم ...و لاتتبعوا ان الله عزيز حكيم

١٣_ خدا تعالى كے فرامين كى نافرمانى اور انحراف اس كے عزت بخش اور حكيمانہ فرامين كا انكار ہے*فان زللتم فان الله عزيز حكيم احتمال ہے كہ احكام كى رعايت كا حكم دينے كے بعد''عزيز'' اور''حكيم'' كا لانا اس حقيقت كى طرف اشارہ ہو كہ احكام الہى حكيمانہ اور عزت بخش ہيں _

اتحاد: اتحاد كى اہميت ٤، ٧; اتحاد كے اسباب ٤، ٧

اتمام حجت: ١

اختلاف: اختلاف كى سزا ١;اختلاف كے اسباب ١١

اسماء و صفات: حكيم ٨، عزيز ٨

اطاعت: شيطان كى اطاعت ٣، ١١

۵۱

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا ارادہ ١٠; اللہ تعالى كا محيط ہونا ١٠; اللہ تعالى كى برہان٤; اللہ تعالى كى تعليمات ٢; اللہ تعالى كى حكمت٩، ١٢;اللہ تعالى كى دھمكى ١ ; اللہ تعالى كى عزت١٢;اللہ تعالى كے اوامر ١٣

انسان: انسان كى ذمہ دارى ٦

سر تسليم خم كرنا: سر تسليم كرنے كے اسباب ١٢

شيطان: شيطان سے منہ پھيرنا ١٢

علم: علم اور سزا ٩; علم اور عمل ٥، ٦، ١٢; علم اور شرعى فريضہ٦، ١٢

علماء: علماء كى ذمہ دارى ٧

فقہى قواعد: ٩

گمراہي: علم كے باوجود گمراہي٥;گمراہى كے اسباب ٣

گناہ گار: گناہگاروں كى سزا ٩

نافرماني: نافرمانى كے اثرات١٣

ہدايت: ہدايت كے اسباب ٤ ; ہدايت كے موانع ٣

هَلْ يَنظُرُونَ إِلاَّ أَن يَأْتِيَهُمُ اللّهُ فِي ظُلَلٍ مِّنَ الْغَمَامِ وَالْمَلآئِكَةُ وَقُضِيَ الأَمْرُ وَإِلَى اللّهِ تُرْجَعُ الأمُورُ (٢١٠)

يہ لوگ اس بات كا انتظار كر رہے ہيں كہ ابر كے سايہ كے پيچھے عذاب خدا يا ملائكہ آجائيں اور ہر امر كا فيصلہ ہو جائے اور سارے امور كى بازگشت تو خدا ہى كى طرف ہے _

١_ احكام خدا كے سامنے سر تسليم خم نہ كرنا اور شيطان كي پيروى كرنا عذاب خدا كا موجب ہے_

۵۲

ادخلوا فى السلم كافة هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل اس آيت ميں ''ان ياتيہم الله ''كا جملہ ، سابقہ آيت ميں موجود '' فان اللہ عزيز حكيم'' كے قرينے سے عذاب الہى سے كنايہ ہے _

٢_ بعض لوگ اس وقت تك سر تسليم خم نہيں كرتے اور نہ ہى ايمان لاتے ہيں جب تك عذاب خدا نازل نہ ہوجائے_هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام

٣_ ظالموں اور سركشوں پر عذاب خدا كے نزول كا ايك ذريعہ بادل ہيں _ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام

٤_ سركشوں پر عذاب الہى اسكى رحمت كے قالب ميں _هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام

اس بات كے پيش نظر كہ بادل خدا كى رحمت كا مظہر ہيں ليكن اس آيت ميں بادلوں كا ذكر عذاب خدا كے وسيلے كے طور پر ہوا ہے_

٥_ ملائكہ عذاب الہى كے نازل كرنے والے ہيں _ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام و الملائكة

٦_ بعض لوگ اللہ تعالى كے سامنے سرتسليم خم كرنے كيلئے خدا تعالى اور ملائكہ كى آمد كے منتظر ہيں _

هل ينظرون الا ان ياتيهم الله فى ظلل من الغمام و الملائكة و قضى الامر اس صورت ميں كہ جملہ''ھل ينظرون'' عذاب كى دھمكى نہ ہو بلكہ ايك حقيقت كا بيان ہو كہ لوگوں نے اللہ تعالى اور ملائكہ سے بے جاتوقع وابستہ كى ہوئي ہے_

٧_ عذاب كى نشانياں ديكھ كر اور وقت گزرجانے كے بعد خدا وند متعال كے آگے سر تسليم خم كرنا بے فائدہ ہے_

هل ينظرون الا ان ياتيهم و قضى الامر

٨_ قيامت كے دن ايمان اور اطاعت كا اظہار بے سود ہوگا*_و قضى الامر

اس صورت ميں كہ ملائكہ اور عذاب آنے كا مطلب ، قيامت كے دن ان كا نزول ہو_

٩_ تمام امور كا آغاز و انجام پروردگار عالم كى طرف سے ہے_و الى الله ترجع الامور

كيونكہ''رجع''كے معنى وہيں پر لوٹنے كے ہيں جہاں سے آغاز ہوا ہو_

۵۳

١٠_ اگر انسان كے مدّنظر يہ رہے كہ تمام چيزوں كو خدا كى طرف لوٹنا ہے تو اس كے لئے خدا كى اطاعت اور شيطان كى پيروى سے اجتناب كرنے كے اسباب فراہم ہوجاتے ہيں _و لا تتبعوا خطوات و الى الله ترجع الامور

١١_ خداوند متعال نے ان لوگوں كو خبردار كيا ہے جو قوانين الہى كے سامنے سر تسليم خم نہيں كرتے اور شيطان كى پيروى كرتے ہيں _و لا تتبعوا خطوات هل ينظرون الا ان ياتيهم و الى الله ترجع الامور

١٢_ بعض لوگوں نے اللہ تعالى اور ملائكہ كو ديكھنے كى غلط توقعات وابستہ كرركھى ہيں _هل ينظرون الا ان ياتيهم والملائكه

اجتماعى و معاشرتى گروہ:٢، ٦،٢ ١

اطاعت: شيطان كى اطاعت١، ١١

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى دھمكياں ١١; اللہ تعالى كى طرف بازگشت ١٠; اللہ تعالى كى طرف رجوع ٩

امور كا انجام : ٩

امور كا مبدا : ٩

ايمان: ايمان كے اسباب ٢; ايمان كے مواقع ٧، ٨ بے جا توقعات: ١٢

خلقت: نظام خلقت٩

سر تسليم خم كرنا: سر تسليم خم كرنے كا پيش خيمہ٦، ١٠; سر تسليم خم كرنے كى اہميت٧; سر تسليم خم كرنے كے اسباب ٢

شيطان : شيطان سے منہ پھرنا ١٠

عذاب: عذاب رحمت كے ساتھ ٤ ;عذاب كے بادل٣; عذاب كے ذرائع ٣; عذاب كے موجبات ١;نزول عذاب ٢، ٣، ٥;

علم: علم و عمل كا رابطہ ١٠

قيامت: قيامت ميں ايمان ٨; قيامت ميں سر تسليم خم كرنا ٨

۵۴

ملائكہ: ملائكہ كا نزول ٦;ملائكہ كى رسالت ٥

نافرماني: نافرمانى كى سزا ١ ، ٣، ٤، ١١

نيك عمل: نيك عمل كا پيش خيمہ١٠

سَلْ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَمْ آتَيْنَاهُم مِّنْ آيَةٍ بَيِّنَةٍ وَمَن يُبَدِّلْ نِعْمَةَ اللّهِ مِن بَعْدِ مَا جَاءتْهُ فَإِنَّ اللّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ (٢١١)

ذرا بنى اسرائيل سے پو چھئے كہ ہم نے انہيں كس قدر نعمتيں عطا كى ہيں _اور جو شخص بھى نعمتوں كے آجانے كے بعد انہيں تبديل كر دے گا وہ ياد ركھے كہ خدا كا عذاب بہت شديد ہوتا ہے _

١_ خداوند متعال كى طرف سے روشن دلائل اورمعجزات دكھائے جانے كے باوجودبنى اسرائيل نے نافرمانى اور انحراف كيا_كم آتيناهم من اية بينة و من يبدل نعمة الله

٢_ بنى اسرائيل كا انجاممسلمانوں كيلئے باعث عبرت ہونا چاہيئے_يا ايها الذين امنوا ادخلوا فى السلم كافة سل بن اسرائيل ايسا معلوم ہوتاہے كہ خداوند عالم كا بنى اسرائيل كے بارے ميں تحقيق كا حكم دينے كا مقصد ان كے انجام سے عبرت حاصل كرنا ہے _

٣_ گذشتہ امتوں كے بارے ميں تحقيق اور انكى تاريخ سے سبق سيكھنا ضرورى ہے_سل بن اسرائيل كم آتيناهم فان الله شديد العقاب

٤_ خدا تعالى نے بنى اسرائيل كيلئے واضح نشانياں اوروافر معجزے بھيجے ہيں _كم آتيناهم من اية بينة

٥_ اللہ تعالى كى سنتيں اور تاريخ كے قوانين ہميشہ جارى رہتے ہيں _

۵۵

سل بن اسرائيل كم اتيناهم من آية بينة

سوال اور جستجو كا حكم اس لئے ہے تا كہ بيدارى اور توجہ كا باعث بنے كہ بنى اسرائيل پر جو گزرچكاہے اگر مومنين بھى وہى كام كريں جو انہوں نے كيئے تو مومنين كو بھى ان جيسى ہى سزا بھگتناپڑے گي_ حقيقت ميں يہ سنت الہى اور اس كے جارى و سارى ابدى اصولوں كا بيان ہے_

٦_ دين خدا ميں تفرقہ اور تحريف كرنے والوں اور عذاب الہى كا شكار ہونے والوں كا واضح مصداق بنى اسرائيل ہيں _ادخلوا فى السلم كافة فان زللتم من بعد ما سل بن اسرائيل كم اتيناهم من آية بينة

كيونكہ''سلم''( خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا اور اسلامى معاشرے كا اتحاد ) ميں داخل ہونے كے امر اور شيطان كى پيروى سے روكنے كے بعدبنى اسرائيل كو نمونے كے طور پر ذكر كيا گيا ہے_

٧_ خداوند متعال كے احكام اور معجزات اسكى نعمتوں ميں سے ہيں _اتيناهم من آية بينة و من يبدل نعمة الله

٨_ خداوند متعال كى نشانياں آنے كے بعد ان سے انحراف كرنا شديد عذاب كا موجب ہے_و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب

٩_ خداوند عالم سخت عذاب دينے والا ہے_فان الله شديد العقاب

١٠_ خدا تعالى كے دين اور ا س كى روشن نشانيوں ميں تبديلى اور تحريف كرنے والے سخت عذاب كے مستحق ہيں _

و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب

الہى نعمتوں كا واضح اور مورد نظر مصداق يہاں پر خدا كا دين اور اسكى نشانياں ہيں اور تبديلى سے مراد تحريف ہے_

١١_ خدا تعالى كى نعمتوں كے مقابلے ميں انسان پر بہت بڑى ذمہ دارى عائد ہوتى ہے_و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب كفران نعمت پر شديد عذاب ، نعمت الہى كے مقابلے ميں عظيم ذمہ دارى پر دلالت كرتاہے_

١٢_ علمائے دين پر بہت بڑى ذمہ دارى عائد ہوتى ہے_

۵۶

سل بن اسرائيل كم اتيناهم من اية بينة كيونكہ تبديلى اور تحريف انہى لوگوں سے ممكن ہے جو آيات الہى سے آگاہى ركھتے ہوں _

١٣_ نشانيوں كے آجانے اور اتمام حجت كے بعد نافرمانى اورسركشى كيلئے كوئي بہانہ باقى نہيں رہتا_

كم اتيناهم من اية بينة و من يبدل نعمة الله من بعد ما جائته

١٤_ دين ميں تحريف اور تبديلى كرنے والوں كو شديد عذاب ميں مبتلا كرنا الہى سنتوں ميں سے ہے_

و من يبدل نعمة الله فان الله شديد العقاب

''من يبدل نعمة الله ''عام ہے اور ان تمام لوگوں كو شامل ہے جو آيات الہى ميں تحريف كرتے ہيں بالخصوص اس مطلب كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ دوسروں كو بنى اسرائيل جيسے تحريف كرنے والوں سے عبرت اور نصيحت لينى چاہيئے_

آيات خدا: ٤، ١٣ آيات خدا كى تحريف ١٠

اتمام حجت: ١٣

اختلاف: اختلاف كے عوامل ٦; دينى اختلاف ٦

اسماء و صفات: شديد العقاب ٩

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا عذاب ٩; اللہ تعالى كى سنتيں ١٤; اللہ تعالى كى نعمتيں ٧، ١١ ;اللہ تعالى كے اوامر٧

انسان: انسان كى ذمہ دارى ١١

بنى اسرائيل: بنى اسرائيل كا انجام ٢;بنى اسرائيل كا تحريف كرنا ٦; بنى اسرائيل كى سزا ٦;بنى اسرائيل كى گمراہى ١; بنى اسرائيل كى نافرمانى ١;بنى اسرائيل ميں معجزہ ١، ٤

تاريخ: تاريخ پر حاكم سنتيں ٥; تاريخ سے عبرت لينا ; ٢، ٣ فلسفہ تاريخ ٢، ٥

تحريف كرنے والے: تحريف كرنے والوں كى سزا ١٠،١٤

تحقيق: تحقيق كى اہميت ٣

۵۷

دين:دين ميں تحريف ٦، ١٠; دين ميں تحريف كى سزا ١٤

عبرت: عبرت كے اسباب ٢، ٣

عذاب: اہل عذاب ٦، ١٠، ١٤; عذاب كے اسباب ٨، ١٤; عذاب كے مراتب٦، ٨، ١٠، ١٤;

علم: علم اور سزا ٨ ; علم اور شرعى ذمہ دارى ١٢

علماء: علماء كى ذمہ دارى ١٢

گذشتہ امتيں : گذشتہ امتيں اور ان كا انجام ٣

گمراہي: گمراہى كے اثرات ٨، گمراہى ميں عذر ١٣

معجزہ: معجزہ كى نعمت ٧

معذرت خواہي: ١٣

زُيِّنَ لِلَّذِينَ كَفَرُواْ الْحَيوةُ الدُّنْيَا وَيَسْخَرُونَ مِنَ الَّذِينَ آمَنُواْ وَالَّذِينَ اتَّقَواْ فَوْقَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَاللّهُ يَرْزُقُ مَن يَشَاء بِغَيْرِ حِسَابٍ (٢١٢)

اصل ميں كافروں كے لئے زندگانى دنيا آراستہ كردى گئي ہے اور وہ صاحبان ايمان كا مذاق اڑاتے ہيں حالانكہ قيامت كے دن متقى اور پرہيزگار افراد كا درجہ ان سے كہيں زيادہ بالاتر ہو گا اور الله جس كو چاہتا ہے بے حساب رزق ديتا ہے _

١_ كافروں كى نظر ميں دنياوى زندگى كى چمك دمك_زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٢_ دنياوى زندگى كى زيب و زينت نے كافروں كى نظروں سے اسكى حقيقت كو چھپا ليا ہے_

۵۸

زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٣_ دنياوى زندگى اور مادى اقدار كو سب كچھ سمجھ بيٹھنے كا اصلى سبب كفر ہے_ زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٤_ دنيا كے جلووں پر فريفتہ ہونا آيات خدا ميں تحريف اور اس كى نعمتوں ميں تبديلى كے اسباب ميں سے ہے_

و من يبدل زين للذين كفروا جملہ''زين ...''، جملہ ''ومن يبدل ...'' كيلئے علت ہے_

٥_ دنياوى زندگى پر فريفتہ ہونے اور اس كے ساتھ دل لگانے كى مذمت_زين للذين كفروا الحيوة الدنيا

٦_ آيات اور نعمات خدا ميں تحريف اور تبديلى كفر ہے_و من يبدل نعمة الله زين للذين كفروا

چونكہ''زين ...''،''من يبدل ...''كى علت اور غرض كو بيان كررہا ہے لہذاتحريف اور تبديلى كرنے والے، كفار(الذين كفروا) كے مصاديق ميں سے شمار ہونگے_

٧_ مومنين كا مذاق اڑانا دنيا داروں اور كافروں كى روش ہے_زين للذين كفروا الحيوة الدنيا و يسخرون من الذين امنوا

فعل مضارع''يسخرون''استمرار اورپر دلالت كرتا ہے مذكورہ بالا عبارت ميں اس كے لئے ''روش ''كا لفظ استعمال كيا گيا ہے_

٨_ كفار كے نزديك كسى كو باشخصيت سمجھنے كا معيار، اس كے پاس مال و دولت كى فراوانى ہے_

زين للذين و يسخرون من الذين امنوا چونكہ كفّار دنيا پر فريفتہ ہيں ، لہذا جو بھى دنيا كے مال و منال سے تہى دست ہو جيسا كہ صدر اسلام كے اكثر مسلمان تھے، ان كى نظر ميں حقير ہے_

٩_ مومنين كا مذاق اڑانے كى مذمت_و يسخرون من الذين امنوا

١٠_صدر اسلام كے مسلمانوں كا فقر و فاقہ اور مال و دولت كا كفّار كے يہاں تمركز_*زين للذين كفروا و يسخرون و الله يرزق كافروں كى نظر ميں دنيا كا جلوہ، مومنين كا مذاق اڑانا، خدا كا مومنين كو قيامت كے دن برترى كا وعدہ دينا اور ان كو بے حساب نعمتوں سے مالا مال كرنا مذكورہ بالا مطلب كى دليليں ہيں _

۵۹

١١_ ايمان ،انسان كو دنيا پر فريفتہ ہونے، اس سے دل لگانے اور اسے زندگى كا اصلى ترين سرمايہ سمجھنے سے روكتا ہے_

زين للذين كفروا الحيوة الدنيا ''زين للذين ...''كا مفہوم يہ ہے كہ دنياوى زندگى كا زرق و برق مومنين كے دلوں ميں طمع اور فريب ايجاد نہيں كرسكتا_

١٢_ اہل تقوي مومنين قيامت كے دن كفار سے بلند مقام پر ہوں گے _و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٣_ قيامت، متقين كى كفار پر برترى و فضيلت اور حقيقى اقدار كے ظاہر ہونے كا دن ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة كيونكہ با تقوي مومنين حقيقى معنوں ميں اس دنيا ميں بھى برترى ركھتے ہيں لہذا قيامت كا دن اس برترى كے ظاہر ہونے كا مقام ہوگا_

١٤_ افراد كى حقيقى قدر و قيمت كا معيار تقوي ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٥_آخرت ميں دنيا پرستوں اور كافروں كا پست مقام_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٦_ تقوي قيامت كے دن اعلي مقام پانے كا سبب ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة

١٧_ مومنين كوقيامت كے دن برترى دينے كا وعدہ الہي، انہيں كفار كے تمسخر كے مقابلے ميں تسلى دينے اور ثابت قدم ركھنے كا عامل ہے_و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة ايسا معلوم ہوتاہے كفار كى طرف سے اہل تقوى كے تمسخر كے ذكركے بعد''الذين اتقوا ...'' كا جملہ اہل تقوى كى تسلى كيلئے ہے_

١٨_ ايمان و تقوي كا ساتھ ہونا قيامت كے دن برترى اور فضيلت كا موجب بنے گا_

و يسخرون من الذين امنوا و الذين اتقوا فوقهم يوم القيمة ''الذين آمنوا''كى جگہ ''والذين اتقوا ...'' كا لانايہ سمجھانے كے ليئے ہے كہ ايمان كے ساتھ تقوي بھى ضرورى ہے_

١٩_ صاحبان تقوي مومنين آخرت ميں خداوند عالم كے بے حد و حساب رزق سے بہرہ مند ہونگے_

و الذين اتقوا و الله يرزق من يشاء بغير حساب يہاں پر'' بغير حساب'' كا لفظ ممكن ہے رزق كى كثرت و فراوانى اور اس كے لامتناہى ہونے

۶۰

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

يہى كفر ونفاق كے گناہ كے برابر ہے _و عدالله المنافقين و الكفار نار جهنم خالدين فيها هى حسبهم

۹_ جو منافقين ، خدا ، پيغمبر(ص) اور آيات الہى كا مذاق اڑاتے ہيں خدا تعالى بھى ان كا مذاق اڑاتا ہے_

قل ابالله و آياته و رسوله كنتم تستهزؤن و عدالله المنافقين نار جهنم خالدين فيها هى حسبهم

(وعيد) كى جگہ لفظ ( وعد) كا استعمال نيز ( ہى حسبہم ) كى تعبير ايك قسم كے مذاق اڑانے پر دلالت كرتى ہے اور ہو سكتا ہے يہ منافقين كے خدا و كے مذاق اڑانے كا مناسب جواب ہو_

۱۰_ منافقين و كفار پر خدا تعالى كى نفرين اور لعنت ہے اور وہ اسكى رحمت سے ہميشہ كيلئے محروم ہيں _

المنافقين و الكفار لعنهم الله

۱۱ _ منافقين و كفار پر لعن و نفرين كا جائز ہونا_المنافقين والكفار لعنهم الله

۱۲_ منافقين و كفار كا رحمت الہى سے محروم ہونا ان كيلئے ہميشگى عذاب و رنج و الم كا سبب ہے_

و لعنهم الله و لهم عذاب مقيم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ (عذاب مقيم ) نفرين الہى كے نتيجے ميں انكے رحمت سے دور ہونے كى صورت ميں ہو _

۱۳_ آتش جہنم ميں ہميشہ رہنا دوزخيوں كے عادى ہو جانے يا رنج و عذاب كے كم ہو جانے كا سبب نہيں بنے گا_*

نار جهنم خلدين فيها هى حسبهم و لهم عذاب مقيم

(نار جہنم ) كے بعد( و لہم عذاب مقيم ) كا تكرار ہو سكتا ہے اس وہم كو دور كرنے كيلئے ہو كہ دوزخى لوگ اس ميں ہميشہ رہ كر اسكے ساتھ مأنوس ہو جائيں گے_

آيات خدا:ان كا مذاق اڑانے والے ۹

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۵

جہنم:اس كا ہميشہ رہنا ۷،۸; اس ميں ہميشہ رہنا ۱،۱۳; اس ميں ہميشہ رہنے والے ۱;عذاب جہنم كى خصوصيات ۱۳

جہنمى لوگ:۱

ان كا ہميشہ رہنا ۶; انكا عذاب ۱۳

خدا تعالى :اسكى دھمكياں ۱; اسكى سزائيں ۴; اس كى طرف سے مذاق اڑانا ۹ ; اسكى طرف سے لعنت ۱۰

۱۸۱

رحمت:اس سے محروم لوگ ۱۰، ۱۲;اس سے محروميت كے آثار ۱۲

زندگى :اخروى زندگى كا ہميشہ رہنا ۶

سزا :اخروى سزا كے مستحق ۴; اس كا گناہ كے ساتھ مناسب ہونا ۸;اس كا نظام ۲ ;اسكے درجے ۴;اس ميں برابر ہونا۲;

شرعى ذمہ دارى :اس ميں برابر ہونا ۳;شرعى ذمہ داريوں كا نظام ۳

عذاب :اسكے درجے ۷;اس ميں ہميشہ رہنے كے عوامل ۱۲

عورت:اسكى شرعى ذمہ دارياں ۳; منافق عورتيں جہنم ميں ۱; منافق عورتيں صدر اسلام ميں ۵

كفار:ان پر لعنت ۱۰،۱۱;انكى اخروى سزا ۴; انكى سزا ۷،۸،۱۲;انكى محروميت ۱۰،۱۲ ;ان كے رنج كے اسباب ۱۲; كفار جہنم ميں ۱

كفر:اسكا گناہ ۸

لعنت :جائز لعنت ۱۱; جن لوگوں پر لعنت ہے ۱۰،۱۱

محمد (ص) :آپكا(ص) مذاق اڑانے والے ۹

منافقين :ان پر لعنت ۱۰،۱۱; انكا مذاق اڑانا ۹; انكى اخروى سزا ۴; انكى سزا ۲،۷،۸،۱۲;انكى محروميت ۱۰،۱۲; ان كے رنج كے اسباب ۱۲;انكے مذاق ۹;يہ جنہم ميں ۱

نفاق :اس كا گناہ ۸

۱۸۲

آیت ۶۹

( كَالَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ كَانُواْ أَشَدَّ مِنكُمْ قُوَّةً وَأَكْثَرَ أَمْوَالاً وَأَوْلاَداً فَاسْتَمْتَعُواْ بِخَلاقِهِمْ فَاسْتَمْتَعْتُم بِخَلاَقِكُمْ كَمَا اسْتَمْتَعَ الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ بِخَلاَقِهِمْ وَخُضْتُمْ كَالَّذِي خَاضُواْ أُوْلَـئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الُّدنْيَا وَالآخِرَةِ وَأُوْلَئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ )

تمھارى مثال تم سے پہلے والوں كى ہے جو تم سے زيادہ طاقتور تھے اور تم سے زيادہ مالدار اور صاحب اولاد بھى تھے _ انھوں نے اپنے حصہ سے خوب فائدہ اٹھايا او ر تم نے بھى اسى طرح اپنے نصيب سے فائدہ اٹھايا جس طرح تم سے پہلے والوں نے اٹھايا اور اسى طرح لغو يات ميں داخل ہوئے جس طرح وہ لوگ داخل ہوئے تھے حالانكہ وہى وہ لوگ ہيں جن كے اعمال دنيا اور آخرت ميں برباد ہوگئے اور وہى وہ لوگ ہيں جو حقيقتاً خسارہ والے ہيں _

۱_ كفر و نفاق سابقہ ا متوں ميں بھى تھا _و عد الله المنافقين و المنافقات كالذين من قبلكم

۲_ گذشتہ تاريخ كے منافقين اور كفار كا برا انجام، باوجود اسكے كہ ان كے پاس قدرت و طاقت اور وافر مال و اولاد تھى ،ہرزمانے كے منافقين كو تنبيہ ہے _وعد الله المنافقين كالذين من قبلكمكانوا اشدّ منكم قوة و اكثر اموال

۳_ گذشتہ امتوں كے درميان عصر پيغمبر(ص) كے كفار و منافقين كى نسبت زيادہ طاقتور كفار و منافقين موجود تھے_

كانوا اشد منكم قوة و اكثر اموالا و اولاد

۴_ منافقين و كفار كا اپنى قدرت وطاقت اور زيادہ مال و اولاد پر بھروسہ اور اعتماد _كانوا اشد منكم قوة و اكثراموالا و اولاد

۵_ كوئي چيز حتى كہ برترين فوجى اور اقتصادى طاقت اور بڑى انسانى قوت بھى كفار و منافقين كو عذاب الہى سے بچا نہيں سكتى _وعد الله المنافقين و لهم عذاب مقيم _ كالذين من قبلكم كانوا اشد منكم قوة و اكثر اموالاً و اولاد

فوجى قوت پر '' قوة'' اقتصادى قوت پر ''اموالاً'' اور انسانى طاقت پر '' اولاداً'' دلالت كرتا ہے _

۱۸۳

۶_ ہر امت چاہے وہ مومن ہو يا كافر و منافق، دنياوى زندگى ميں اس كا حصہ اور نصيب ہے _

وعد الله المنافقين كالذين من قبلكم فاستمتعوا بخلاقهم فاستمتعتم بخلاقكم

۷_ كفار كى زيادہ بہرہ مندي; ان كے خلق و خو ، ماديات كے حصول كيلئے كوشش اور قدرتى تحركات كى بدولت ہے نہ خدا تعالى كے ان پر لطف و كرم كا نتيجہ_ *فاستمتعوا بخلاقهم فاستمتعتم بخلاقكم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ہو سكتا ہے ''خلاق'' سے مراد وہ آمدنياں ہوں جو انسان كو اسكى اپنے خلق و خو كى بدولت حاصل ہوتى ہيں _

۸_ منافقين و كفار كا مادى آسائشوں ميں غرق ہونا انكى پرانى اور ہميشہ كى روش ہے_

فاستمتعوا بخلاقهم و خضتم كالذى خاضو

مندرجہ بالا نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''خوض '' (غرق ہونا) سے مراد ماديات سے بہرى مندى اور ان كے گرداب ميں غرق ہونا ہو اور ''استمتعوا'' اسى كا قرينہ ہے_

۹_ خدا تعالى كى طرف سے مادى لذتوں اور آسائشوں ميں غرق ہونے كى مذمت _فاستمتعوا بخلاقهم و خضتم كالذى خاضو

يہ نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''خوض ''سے مراد مادى آسائشوں ميں غرق ہونا ہو _

۱۰_منافقين و كفار كى ياوا گوئي اور الہى اقدار كا مذاق اڑانا تاريخ ميں ہميشہ انكى عادت رہى ہے_

كالذين من قبلكم و خضتم كالذى خاضو

آيت نمبر ۶۵ ميں منافقين كى يہ بات نقل ہوئي ہے كہ ( انما كنا نخوض و نلعب ) اور خدا تعالى اس آيت ميں فرمارہا ہے ( خضتم كالذى خاضوا) يعنى تمہارى يہ روش تم سے پہلوں ميں بھى موجود تھى _

۱۱_ دنيا و آخرت ميں كفار و منافقين كے اعمال كا بے ثمر اور بے قدر و قيمت ہونا _

و عدالله المنافقين اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا والآخرة

۱۲_ سابقہ كفار و منافقين اپنى مادى آمدنى پر پورے

۱۸۴

بھروسے كے باوجود آخر كار ان سب كو چھوڑ كر كسى توشے كے بغير چلے گئے_

كالذين من قبلكم كانوا اشدمنكم اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الاخرة

آيت مباركہ منافقين كو ڈراتے ہوئے ان كيلئے گذشتگان كا انجام بيان كررہى ہے كہ كس طرح وہ اس سب قدرت كے باوجود چلے گئے اور انكى دنياوى كوششيں بارآور ثابت نہ ہوئيں _

۱۳_ الہى اقدار كو ختم كرنے كيلئے پورى تاريخ ميں منافقين و كفار كى سب دسيسہ كاريوں كا ناكام ہوجانا ، انكى راہ پر چلنے والوں كيلئے عبرت ہے_*كالذين من قبلكم اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الآخرة

كيوں كہ ہو سكتا ہے ( اعمالہم) ميں اعمال سے مقصود انكى اديان الہى كے مقابلے ميں خيانتكارانہ روشيں ہوں _

۱۴_تاريخ ميں در حقيقت نقصان منافقين و كفار كو ہوا_و عدالله المنافقين اولئك هم الخاسرون

۱۵_ دنياوى لذتوں اور آسائشوں كا اخروى ثواب اور اقدار كے مقابلے ميں ناچيز ہونا _

فاستمتعوا بخلاقهم اولئك حبطت اعمالهم و اولئك هم الخاسرون

باوجود اس كے كہ كفار و منافقين دنيا ميں بہرہ مند تھے خدا تعالى نے انہيں واقعا گھاٹا اٹھانے والے متعارف كرايا ہے كيونكہ انكى دنياوى لذتيں محدود تھيں اور يہ لوگ اخروى ثواب سے بے بہرہ رہے_

اقدار:انكا مذاق اڑانا ۱۰

امتيں :سابقہ امتوں كے كفار ۳; سابقہ امتوں كے منافقين ۳

پاداش :اخروى پاداش كى قدر و قيمت ۱۵

تاريخ :اس سے عبرت ۱۳

ثروت:اس پر بھروسہ كرنا ۴

خدا تعالى :اسكى رحمت كى علامتيں ۷; اسكى سنتيں ۷;اسكى طرف سے مذمت ۹;اسكے عذاب كا حتمى ہونا ۵

دنيا پرستى :اسكى سرزنش ۹

۱۸۵

عبرت :اسكے عوامل۲،۱۳

قدرت:اس پر بھروسہ كرنا ۴

كفار :انكا انجام ۱۲;انكا مذاق اڑانا ۱۰;انكا نقصان اٹھانا ۱۴;انكى اولاد ۲،۴;انكى دنيا پرستى ۸; انكى سازش كا بے اثر ہونا ۱۳; انكى سيرت ۱۰; انكى صفات ۴; انكى قدرت ۴;انكے اموال ۲،۴،۱۲; ان كے انجام سے عبرت ۲; انكے عذاب كا حتمى ہونا ۵;انكے عمل كا ضائع ہونا ۱۱،۱۳; ان كے مادى وسائل ۶،۷; صدر اسلام كے كفار ۳

كفر:اسكى تاريخ ۱

كوشش:اس كے آثار ۷

لذتيں :دنياوى لذتوں كا بے قدر وقيمت ہونا ۱۵

مادى وسائل :ان سے استفادہ ۶; ان كا بے قيمت ہونا ۱۵

منافقت :اسكى تاريخ ۱

منافقين:انكا انجام ۱۲; انكا مذاق اڑانا ۱۰;انكا نقصان اٹھانا ۱۴; انكو تنبيہ ۲;انكى اولاد كى كثرت ۲،۴;انكى ثروت ۲;انكى دنيا پرستى ۸; انكى سازش كا بے اثر ہونا ۱۳; انكى سيرت ۱۰;انكى صفات ۴;انكى قدرت ۴; انكے انجام سے عبرت ۲; انكے عذاب كا حتمى ہونا ۵;انكے عمل كا ضائع ہونا ۱۱; انكے مادى وسائل ۴،۶،۱۲;منافقين صدر اسلام ميں ۳

مومنين :ان كے مادى وسائل ۶

نقصان اٹھانے والے ۱۴

۱۸۶

آیت ۷۰

( أَلَمْ يَأْتِهِمْ نَبَأُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَقَوْمِ إِبْرَاهِيمَ وِأَصْحَابِ مَدْيَنَ وَالْمُؤْتَفِكَاتِ أَتَتْهُمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا كَانَ اللّهُ لِيَظْلِمَهُمْ وَلَـكِن كَانُواْ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ )

كيا ان لوگوں كے پاس ان سے پہلے والے افراد قوم نوح، عاد ، ثمود، قوم ابراہيم _ اصحاب مدين اور الٹ دى جانے والى بستيوں كى خبر نہيں آئي جن كے پاس ان كے رسول واضح نشانياں لے كر آئے ادر انھوں نے انكار كرديا_ خدا كسى پر ظلم كرنے والا نہيں ہے لوگ خود اپنے نفس پر ظلم كرتے ہيں _

۱_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كے گذشتہ كفار كے برے انجام سے عبرت حاصل نہ كرنے پر انكى مذمت _

و عدالله المنافقين ألم يأتهم نبأ الذين من قبلهم

۲_ عصر پيغمبر (ص) كے لوگوں كا قوم نوح ، عاد، ثمود ، ابراہيم ، اصحاب مدين اور گذشتگان كے انجام اور ان كے (قوم لوط و غيرہ) تباہ شدہ شہروں سے مطلع ہونا _ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤتفكت

( ألم يأتہم ) ميں استفہام توبيخ كيلئے ہے اور كفار و منافقين كى اس بنا پر سرزنش كرنا كہ انہوں نے ا پنى پيشرو اقوام كے انجام سے عبرت حاصل نہيں كى اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ يہ لوگ ان كے انجام سے مطلع تھے_

۳_ نوح ، عاد ، ثمود ، ابراہيم ، اصحاب مدين اور لوط كى ہلاك شدہ اقوام كى تاريخ انسانوں كيلئے باعث عبرت ہے_

ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤ تفكت

۴_ انسانوں كى ہدايت كيلئے سابقہ امتوں كى تاريخ اور

۱۸۷

انجام سے استفادہ كرنا ضرورى ہے _ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤتفكت

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ خدا تعالى نے انسانوں كى ہدايت كيلئے امتوں كى داستانيں ذكر كى ہيں _

۵_ تاريخ كى كافراقوام كى ہلاكت، تربيت كرنے والے اہم اور فائدہ سے بھر پور وقائع ميں سے ہيں _

الم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح والمؤتفكت

''نبا '' سے مراد ہے اہم اور بہت مفيد خبر

۶_ منافقين ، عذاب الہى اور اقوام نوح و عاد و ثمود و ابراہيم اور اصحاب مدين جيسے انجام ميں مبتلا ہونے كى زد ميں _

و عدالله المنافقين ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و اصحب مدين

۷_ تاريخ كى كافر اقوام كى ہلاكت خدا تعالى كے ہر زمانے كے كفار و منافقين كو دنياوى سزا دينے پر قادر ہونے كا ايك نمونہ _

ألم يأتهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤ تفكت

۸_ بہت سارے شہروں كا عذاب الہى كے نزول كے نتيجے ميں تباہ و برباد ہوجانا_و المؤتفكت

( ائتفاك) كا معنى ہے منقلب ہونا اور الٹ پلٹ جانا بنا براين قرينہ مقام بتاتا ہے كہ ''مؤتفكت'' سے مراد وہ شہر ہيں جو عذاب و قہر الہى كے نتيجے ميں الٹ پلٹ گئے_

۹_ كفار و منافقين كو دنياوى اور اخروى سزا دينا، خدا تعالى كى ناقابل تغيير سنت ہے_

اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الآخرة ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤ تفكت

۱۰_ علم و آگاہى سے ذمہ دارى آجاتى ہے_ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤتفكات

كيوں كہ منافقين و كفار كو اس بنا پر ڈانٹ پڑى كہ انہوں نے كفر كے برے انجام سے آگاہ ہونے كے باوجود غلط راہ پر سفر جارى ركھا _

۱۱_ عصر پيغمبر(ص) كے منافقين كے مقابلے ميں نوح ، عاد ، ثمود اور ابراہيم (ع) كى اقوام اور اصحاب مدين كى زيادہ قوت و طاقت ،بہتر وسائل اور زيادہ آبادى _

كالذين من قبلهم كانوا اشد منكم قوة ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و اصحب مدين

۱۲_ سابقہ كافر اقوا م كى ہلاكت ان پر پيغمبران الہى كى اتمام حجت كے بعد ہوئي _

ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم اتتهم رسلهم بالبينات

۱۸۸

۱۳_ہلاك ہوجانے والى سابقہ اقوام كا پيغمبر ان الہى كے ذريعہ واضح دلائل ديكھنے كے باوجود كفر اختيار كرنا _

اتتهم رسلهم بالبينات

۱۴_ اديان الہى اور خدا كے پيغمبروں كے پيغام كى بنياد واضح دلائل اور براہين ہيں _

اتتهم رسلهم بالبينات

۱۵_ انسانوں كى تربيت اور ہدايت ميں واضح بيان اور قابل فہم مطالب سے استفادہ كرنا ضرورى ہے_

اتتهم رسلهم بالبينات

۱۶_ كافر اقوام كى ہلاكت خود ان كے اپنے اعمال كا رد عمل ہے نہ خدا تعالى كى طرف سے ان پر ظلم _

فما كان الله ليظلمهم و لكن كانوا انفسهم يظلمون

۱۷_ انسانوں كيلئے حق و باطل كو واضح كردينے سے پہلے انہيں سزا دينا ظلم اور خدا تعالى سے بعيد ہے_

اتتهم رسلهم بالبينات فما كان الله ليظلمهم

خدا تعالى سے ظلم كى نفى كرنا اور پھر اسے واضح بيانات پر متفرع كرنا اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ انسانوں كو واضح دلائل دكھائے بغير ہلاك كردينا ان پر ظلم ہے_

۱۸_كفر اختيار كرنا اور انبياء كے واضح دلائل كا انكار كرنا انسان كا خود اپنے اوپر ظلم ہے اور اسكے نتائج خود اسى كو بھگتنا ہوں گے_اتتهم رسلهم بالبينات فما كان الله ليظلمهم و لكن كانوا انفسهم يظلمون

۱۹_ انسان كا اپنى تقدير رقم كرنے ميں اختيار اور كردار _فما كان الله ليظلمهم ولكن كانوا انفسهم يظلمون

۲۰_ خدا تعالى كى سزاؤں كے نظام ميں ظلم كى گنجائش نہيں ہے_فما كان الله ليظلمهم

۲۱_ سابقہ كافر اقوام پر عذاب كا نزول ان كے مسلسل ظلم اور حق كو قبول نہ كرنے پر اصرار كے بعد ہو ا_

ولكن كانوا انفسهم يظلمون

''يظلمون'' كے ساتھ فعل '' كانوا'' استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۲۲_ ظلم و گناہ پر اصرار عذاب الہى كے نزول كا سبب ہے_و لكن كانوا انفسهم يظلمون

اتمام حجت :۱۲،۱۷

اديان :

۱۸۹

انكى خصوصيات ۱۴;ان ميں برھان ۱۴

اقوام:انكى ہلاكت كے عوامل ۱۶; ان كے انجام سے عبرت حاصل كرنا ۴;سابقہ اقوام كا انجام ۲; سابقہ اقوام كو عذاب ۲۱; سابقہ اقوام كى ہلاكت ۷;سابقہ كافر اقوام ۱۳;كافر اقوام كا حق كو قبول نہ كرنا ۲۱; كافر اقوام كا ظلم ۲۱;كافر اقوام كوعذاب ۲۱; كافر اقوام كى ہلاكت ۵،۷،۱۲،۱۶

انبياء(ع) :انكى تعليمات كى خصوصيات ۱۴;ان كے واضح دلائل ۱۳; ان كے واضح دلائل كو جھٹلانا ۱۸; انہيں جھٹلانے كا ظلم ہونا ۱۸;انہيں جھٹلانے كے آثار ۱۸

انسان:اس كا اختيار ۱۹; اسكى تقدير ۱۹

اہل مدين:ان سے عبرت حاصل كرنا ۳; انكا انجام ۲،۶; انكى تعداد كى كثرت ۱۱;ان كے مادى وسائل ۱۱

باطل:اسے واضح كرنے كى اہميت ۱۷

تاريخ :اس سے عبرت حاصل كرنا ۱،۳،۵;اس سے عبرت حاصل كرنے كى اہميت ۴; اسے نقل كرنے كے فوائد ۵

تربيت :اسكى روش ۱۵

تقدير :اس ميں موثرعوامل ۱۹

حق:اسے قبول نہ كرنے كے آثار ۲۱; اسے واضح كرنے كى اہميت ۱۷

خدا تعالى :اس كا عذاب ۶،۸; اسكى تنزيہ ۱۷; اسكى سزاؤں كى خصوصيات ۲۰;اس كى سزاؤں كى نشانياں ۷;اسكى سنتيں ۹;اسكى طرف سے مذمت ۱; اسكى قدرت كى نشانياں ۷; خدا اور ظلم ۱۶،۱۷

خود:خود پر ظلم ۱۸

ذمہ دارى :اس كا سرچشمہ ۱۰

سزا:بتائے بغير سزا دينا ظلم ہے ۱۷; سزا كا نظام ۱۲،۱۷، ۲۰

شرعى ذمہ دارى :اسكے شرائط ۱۰

شہر :انكى ويرانى ۸

۱۹۰

ظلم:اس پر اصرار كے آثار ۲۱،۲۲

عبرت:اسكے عوامل ۳،۴

عذاب:دنيوى عذاب كے اسباب ۲۱،۲۲

علم:اسكے آثار ۱۰

عمل:اسكے آثار ۱۶

قوم ابراہيم :اس سے عبرت حاصل كرنا ۳;اس كا انجام ۲،۶; اسكى تعداد كى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱;

قوم ثمود:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳; اس كا انجام ۲،۶;اسكى تعداد كى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱

قوم عاد:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳; اس كا انجام ۲،۶; اسكى تعدا دكى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱

قوم لوط:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳; اس كا انجام ۲

قوم نوح:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳;اس كا انجام ۲،۶;اسكى تعداد كى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱

كفار:انكا انجام ۱; انكى اخروى سزا ۹; انكى دنيوى سزا ۷،۹

كفر:اس كے آثار ۱۸; اس كا ظلم ۱۸

گناہ:اس پر اصرار كے اثرات ۲۲

لوگ:صدر اسلام كے لوگوں كى گواہى ۲

مبتلا ہونا:دنياوى عذاب ميں مبتلا ہونا۶

منافقين :انكا انجام ۶; انكا عذاب ۶;انكو تنبيہ ۶;انكى اخروى سزا ۹; انكى دنيوى سزا ۷،۹;انكى مذمت ۱;صدر اسلام كے منافقين كى تعداد ۱۱; صدر اسلام كے منافقين كے مادى وسائل ۱۱

ہدايت:اسكى روش ۱۵; اسكے عوامل ۴

۱۹۱

آیت ۷۱

( وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاء بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلاَةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللّهَ وَرَسُولَهُ أُوْلَـئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّهُ إِنَّ اللّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ )

مومن مرد اور مومن عورتيں آپس ميں سب ايك دوسرے كے ولى اور مددگار ہيں كہ يہ سب ايك دوسرے كو نيكيوں كا حكم ديتے ہيں اور برائيوں سے روكتے ہيں ،نماز قائم كرتے ہيں ،زكوة ادا كرتے ہيں اللہ اور رسول كى اطاعت كرتے ہيں _ يہى وہ لوگ ہيں جن پر عنقريب خدا رحمت نازل كرے گا كہ وہ ہر شے پر غلب اور صاحب حكمت ہے _

۱_ مومن معاشرے پر دوستى اور ولايت كے ماحول كاراج_و المؤمنون و المو منات بعضهم اولياء بعض

۲_سب مومنين ( مرد اور عورتيں ) كو خدا تعالى كى طرف سے ايك دوسرے پر ايك قسم كى سرپرستى حاصل ہے_

و المؤمنون و المو منات بعضهم اولياء بعض

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' يأمرون و ينہون'' كے قرينے سے ولى كا معنى ہو سرپرست_

۳_ ايمان ، مومنين كے در ميان روح دوستى كے پيدا ہونے كا سبب ہے_

و المؤمنون و المؤ منات بعضهم اولياء بعض

۴_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكر ايسا حق ہے كہ جس كا سرچشمہ سب مومنين كى ايك دوسرے پر ولايت اور سرپرستى ہے_و المؤمنون والمؤمنات بعضهم اولياء بعض يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۵_امر بالمعروف اور نہى عن المنكر ايمانى معاشرے كى ايك دوسرے پر سرپرستى اور محبت كا جلوہ ہے_و المؤمنون و المؤمنات بعضهم اولياء بعض يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۶_ مومنين كيلئے ايك دوسرے كے انجام اور اعمال كى نسبت خاموش نہ رہنا ضرورى ہے _

والمؤمنون و المؤمنات بعضهم اولياء بعض يا مرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۷_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكر مومنين كى سب سے اہم ذمہ دارى اور اسلامى معاشرہ كا سب سے بڑا اور واضح امتياز ہے_و المؤمنون و المؤمنات يا مرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۱۹۲

چونكہ سب امور اور اقدار سے پہلے امر بالمعروف اور نہى عن المنكر كو ذكر كيا گيا ہے اس سے انكى بڑى اہميت كا پتا چلتا ہے_

۸_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكر سب كا اجتماعى فريضہ اور مردوں اور عورتوں كى مشتركہ ذمہ دارى ہے_

و المؤمنون و المو منات بعضهم اولياء بعض يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۹_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكرايك دائمى ذمہ دارى ہے نہ محدود وقت كيلئے _

يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

مندرجہ بالا نكتہ پر فعل مضارع ( يأمرون و ينہون ) جو مفيد استمرار ہوتا ہے دلالت كرتا ہے_

۱۰_ نماز قائم كرنا ، زكات ادا كرنا اور خدا و رسول كى اطاعت كرنا مومنين كى واضح نشانياں ہيں _

و المؤمنون و المؤمنات و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

۱۱_ شرعى ذمہ داريوں ميں سے نماز قائم كرنے اور زكات ادا كرنے كى خاص اہميت _

و المؤمنون و المؤمنات و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

باوجود اس كے كہ ( يطيعون اللہ و رسولہ) ميں سب عبادى اور غير عبادى ذمہ دارياں آجاتى ہيں پھر نماز قائم كرنے اور زكات ادا كرنے كو الگ طور پر ذكر كرنا،انكى ديگر شرعى ذمہ داريوں كى نسبت بڑى اہميت پر دلالت كرتا ہے_

۱۲_ پابندى اور استمرار سے نماز قائم كرنا ، زكات ادا كرنا اور خدا و رسول كى اطاعت كرنا سچے مومنين كى خصوصيات ہيں _

و يقيمون الصلاة و يؤ تون الزكاة و يطيعون الله و رسوله

فعل مضارع ( يقيمون ، يؤتون اور يطيعون)كا استعمال دوام اور استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۱۳_ مومنين كيلئے عبادى اور انفرادى ذمہ داريوں كو اہميت دينے كے ساتھ ساتھ معاشرے كى اصلاح اور اسكى معاشى ضروريات كو بھى اہميت دينا ضرورى ہے_

و المؤمنون يأمرون بالمعروف و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

امر بالمعروف اور نہى عن المنكر معاشرے كى اصلاح كيلئے ، زكات ادا كرنا مومنين كى مالى ضروريات كو پورا كرنے كيلئے اور نماز قائم كرنا انسان كى انفرادى عبادات ميں سے ہے_

۱۹۳

۱۴_اسلام; عبادى ، اجتماعى اور اقتصادى سب ذمہ داريوں كو اہميت ديتا ہے اور كسى ايك حصے ميں محدود نہيں ہے_

و المؤمنون يأمرون بالمعروف و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

۱۵_ مومنين اور منافقين كى اجتماعى كاركردگى اور عادات بالكل مختلف اور متضاد ہيں _

المنافقون و المنافقات يأمرون بالمنكر و المو منون و المو منات يأمرون بالمعروف

اس آيت كو آيت ۶۷; كہ جو منافقين كى عادات كو بيان كر رہى ہے، كے مقابلہ ميں لانے سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۱۶_ ايما ن كا فرد اور معاشرے كى اصلاح اور اس سے فقر و فساد كو دور كرنے ميں تعميرى كردار _

المؤمنون يا مرون بالمعروف ...و يؤتون الزكاة

۱۷_ سچے مومنين اپنى خوشى اورر غبت كے ساتھ خدا و رسول كى اطاعت كرتے ہيں نہ بے رغبتى كے ساتھ اور مجبور ہو كر _و يطيعون الله و رسوله

( يطيعون) كے مصدر ''اطاعة '' كا معنى ہے رغبت اور ميلان كے ساتھ پيروى كرنا_

۱۸_ رسول(ص) خدا كى ان كے حكومتى و ديگر احكام ميں اطاعت خدا تعالى كى اطاعت كى طرح ضرورى ہے_

و يطيعون الله و رسوله

اطاعت رسول كا اطاعت خدا سے عليحدہ ذكر ہونا ان كے حكم كے موضوعات اور دائرہ كار كے مختلف ہونے كا اشارہ ديتا ہے_

۱۹_ رسول خدا(ص) كى مومنين پر ولايت كا سرچشمہ آنحضرت كا مقام رسالت ہے_و يطيعون الله و رسوله

۲۰_خدا تعالى كا روز قيامت مومنين كو اپنى خاص رحمت سے بہرہ مند كرنے كا وعدہ _

و المؤمنون و المؤمنات اولئك سيرحمهم الله

''يرحم'' كى بجائے ''سيرحم '' كى تعبير كہ جو مستقبل كے ساتھ مختص ہے ہو سكتا ہے قيامت كى طرف اشارہ ہو _

۲۱_ امر بالمعروف ، نہى عن المنكر ، نماز قائم كرنا ، زكات ادا كرنا اور خدا و رسول كى اطاعت خدا تعالى كى

۱۹۴

خاص رحمت كے حاصل كرنے كا ذريعہ ہے_يأمرون بالمعروف اولئك سيرحمهم الله

۲۲_ بارگاہ الہى ميں مومن مرد و عورت كے اعمال كى پاداش اور قدر و قيمت برابر ہے_

المؤمنون و المؤمنات اولئك سيرحمهم الله

۲۳_ خدا تعالى عزيز( كا مياب اور شكست ناپذير) اور حكيم(دانا) ہے_ان الله عزيز حكيم

۲۴_ خدا تعالى كا عزيز و حكيم ہونا اسكے مومنين كے ساتھ كئے گئے وعدوں اور بشارتوں كو عملى كرنے كى ضمانت ديتا ہے_

اولئك سيرحمهم الله ان الله عزيز حكيم

۲۵_ خدا تعالى كے مومنين كے ساتھ اپنى رحمت كے وعدے كا سرچشمہ اسكى حكمت ہے نہ اس وقت رحمت نازل كرنے سے ا س كا عاجز ہونا _اولئك سيرحمهم الله ان الله عزيز حكيم

ہوسكتا ہے جملہ ( ان الله ...) اس مقدر سوال كى علت كا بيان ہو كہ كيوں خداتعالى نے مومنين پر رحمت كے نزول كو آئندہ پر موكول كيا ہے _

۲۶_ امام حسين عليہ السلام سے روايت كى گئي ہے ...اور امير المومنين عليہ السلام كى طرف بھى اسكى نسبت دى گئي ہے كہ آپ نے فرمايا خداتعالى فرماتا ہے:المؤمنون و المؤمنات بعضهم اولياء بعض يا مرون بالمعروف و ينهون عن المنكر '' فبدء الله بالامر بالمعروف والنهى عن المنكر فريضة منه لعلمه بانها اذا اديت واقيمت استقامت الفرائض كله هيّنها وصعبها '' ...'' مومن مرد اور عورتيں ايك دوسرے كے ولي( يار و مددگار ) ہيں نيكى كا حكم ديتے ہيں اور برائي سے منع كرتے ہيں '' خداتعالى نے (نماز و زكات سے پہلے ) امر بالمعروف اور نہى عن المنكر سے آغاز فرمايا كيونكہ اسے علم تھا كہ اگر ان دو فريضوں پر عمل ہونا شروع ہوجائے تو ديگر سب فرائض آسان ہوں يا مشكل پابرجا ہو جائيں گے(۱)

احكام :۱۸

اسلام :اس كا اجتماعى پہلو ۱۴; اس كا اقتصادى پہلو ۱۴; اس كا عبادى پہلو ۱۴; اسكى جامعيت ۱۴; اسكى خصوصيات ۱۴

اسلامى معاشرہ:اسكى نشانياں ۷

اسماو صفات :حكيم۲۳;عزيز ۲۳

____________________

۱) تحف العقول ص ۲۳۷ _ بحار الانوار ج ۹۷ ص ۷۹ ح ۳۷_

۱۹۵

اصلاح:اسكے عوامل ۱۶

اطاعت :اطاعت خدا كے آثار ۲۱;حضرت محمد(ص) كى اطاعت۱۲;حضرت محمد (ص) كى اطاعت كا دائمى ہونا ۱۲;حضرت محمد (ص) كى اطاعت كى اہميت ۱۸; حضرت محمد (ص) كى اطاعت كے آثار ۲۱; خدا كى اطاعت ۱۰ ، ۱۷ ، ۸ ۱ ; خدا كى اطاعت كادائمى ہونا ۱۲

امر بالمعروف :اسكى اہميت ۷،۸،۹،۲۷; اسكى عموميت ۸; اسكے آثار ۲۱

ايمان :اسكے آثار ۳; اسكے اجتماعى آثار ۱۶;اسكے انفرادى آثار ۱۶; ايمان اور فقر كو ختم كرنا ۱۶

بدلہ دينے كا نظام :۲۲

پاداش :اس ميں برابرى ۲۲

حقوق :امر بالمعروف كا حق ۴،۵; حق ولايت ۴; نہى از منكر كا حق ۴،۵;

خدا تعالى :اسكى اخروى رحمت ۲۰; اسكى بشارتوں كے عملى ہونے كے عوامل ۲۴;اسكى پاداش ۲۲; اسكى حكمت ۲۴،۲۵; اسكى خاص رحمت ۲۰;اسكى خاص رحمت كے عوامل ۲۱; اسكى عزت ۲۴; اسكے وعدوں كا سرچشمہ ۲۵; اسكے وعدوں كے عملى ہونے كے عوامل ۲۴; اسكے وعدے ۲۰;خدا اور عجز ۲۵

ذمہ دارى :اجتماعى ذمہ دارياں ۸

رحمت:جن پر يہ نازل ہوگى ۲۰،۲۵

روايت:۲۶،۲۷

زكات:اس كا پابندى سے ادا كرنا ۱۲; اسكى اہميت ۱۰،۱۱; اسكے آثار ۲۱

عورت:عورت و مرد كا برابر ہونا ۲۲; عورتوں كى ذمہ دارى ۸; مومن عورتوں كے عمل كى پاداش ۲۲;مومن عورتوں كے عمل كى قدر و قيمت ۲۲

فساد:اسكے موانع ۱۶

محمد(ص) :آپ (ص) اور مومنين۱۹; آپ(ص) كامقام ۱۹;آپ(ص) كى رسالت ۱۹; آپ(ص) كى ولايت كا سرچشمہ۱۹;آپ(ص) كے حكومتى احكام ۱۸

۱۹۶

معاشرہ :اسكى اصلاح كى اہميت ۱۳; اسكى اصلاح كے عوامل ۱۶; اسكى ضروريات پورى كرنے كى اہميت ۱۳

منافقين :انكا اجتماعى موقف ۱۵;انكا عمل ۱۵; انكى صفات ۱۵

مومنين :ان پر ولايت ۱۹; انكا اجتماعى موقف ۱۵; انكا اخروى مقام ۲۰;انكا عمل ۱۵،۲۲;انكا مطيع ہونا ۱۷; ان كو بشارت ۲۴; انكى اجتماعى ذمہ دارياں ۱۳; انكى انفرادى ذمہ دارى ۱۳;انكى پاداش ۲۲;انكى خصوصيات ۱۲،۱۷;انكى دوستى ۱;ان كى ذمہ دارى ۶،۷; انكى صفات ۱۵;انكى نشانياں ۱۰; انكى ولايت ۱،۲،۴،۵،۲۶،۲۷;ان كے ساتھ وعدہ ۲۵; ان كے عمل كى قدر و قيمت ۲۲;ان كے فضائل ۲۰;ان ميں دوستى كا سرچشمہ ۳; ان ميں محبت كے آثار ۵;

يہ اور معاشرہ كى اصلاح ۱۳; يہ اور معاشرہ كى ضروريات پورى كرنا ۱۳; يہ اور منافقين ۱۵

نماز:اسے پابندى سے قائم كرنا ۱۲;اسے قائم كرنے كى اہميت ۱۰،۱۱;اسے قائم كرنے كے آثار ۲۱

نہى از منكر :اسكى اہميت ۷،۸،۹،۲۷;اسكى عموميت ۸;اسكے آثار ۲۱

واجبات :۱۸

آیت ۷۲

( وَعَدَ اللّهُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللّهِ أَكْبَرُ ذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ )

اللہ نے مومن مرداور مومن عورتوں سے ان باغات كا وعدہ كيا ہے جن كے نيچے نہريں جارى ہوں گي_ يہ ان ميں ہميشہ رہنے والے ہيں _ ان جنات عدن ميں پاكيزہ مكانات ہيں اور اللہ كہ مرضى تو سب سے بڑى چيز ہے اور يہى ايك عظيم كاميابى ہے_

۱_بہشت كے باغوں ميں كہ جن ميں نہريں جارى ہوں گى حيات جاودان ، خدا تعالى كا مومن مردوں اور عورتوں كے ساتھ وعدہ _و عدالله المؤمنين تحتهاالانهار

۲_ بہشت كے باغات ''جنات تجرى ''درختوں سے ڈھكے ہوئے_جنات تجري

(جنات كے مفرد) ''جنة ''كا معنى ہے وہ باغ كہ جسكى زمين درختوں سے ڈھكى ہوئي ہو _

۱۹۷

۳_ اخروى پاداش كے لحاظ سے مرد و زن كا برابر ہونا _و عدالله المؤمنين و المؤمنات جنات تجرى من تحتها الانهار

۴_ انسان كا باغات ،پانى اور دلكش اور دائمى گھروں كى طرف طبيعى اورفطرى ميلان اسے معنوى اقدار كى طرف مائل كرنے كا ذريعہ ہے_و عدالله المو منين و المؤمنات جنات تجري

مندرجہ بالا نكتہ ا س بات سے حاصل ہواہے كہ خدا تعالى نے انہيں طبيعى ميلانات كو انسان كى ہدايت اورا سے اقدار حاصل كرنے كى طرف مائل كرنے كا ذريعہ قرار ديا ہے_

۵_آخرت ميں انسان كى زندگى مادى اور جسمانى ہے نہ صرف معنوى اور روحاني_

وعدالله المؤمنين جنات تجرى مسكن طيبة

آخرت ميں دلكش گھروں اور درختوں سے ڈھكے باغات جيسى مادى لذتوں سے استفادہ كا لازمہ انسان كا مادى اور جسمانى وجود ہے_

۶_ ''جنات عدن'' ميں نيك كردار مومنين كيلئے عالى شان اور پاكيزہ گھر _و مسكن طيبة فى جنات عدن

مندرجہ بالا نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ جنات عدن ايك خاص نام ہو اور يہ ''جنات تجرى ...'' كے علاوہ ہو_

۷_ بہشت كے مختلف مراتب ہيں اور اخروى پاداش تكامل كے لحاظ سے مختلف ہے_

جنات تجرى جنات عدن و رضوان من الله اكبر

مندرجہ بالا نكتے ميں ''جنات تجرى ''اور ''جنات عدن ''كے مختلف ہونے سے بہشت كے مراتب كا استفادہ ہوتا ہے اور '' رضوان من اللہ اكبر'' سے اسكى نعمتوں كے كمال كے لحاظ سے مختلف ہونے كا پتا چلتا ہے_

۸_ بہشت ميں مومنين كيلئے سب لذتوں سے برتر خدا تعالى كى خوشنودى اور رضا كا ايك پر تو ہے_*

و رضوان من الله اكبر

رضوان كا نكرہ ہونا ہوسكتا ہے تقليل كيلئے ہو يعنى حتى كہ رضوان الہى كى تھوڑى سى نسيم بھى سب لذتوں سے بڑھ كرہے_

۹_ خدا تعالى كى رضوان اور اسكى بہشتيوں سے خوشنودى ان كيلئے سب سے بڑى نعمت اور لذت ہے_

و رضوان من الله اكبر

۱۰_ بہشت ميں مادى اور معنوى لذتوں اور نعمتوں كا وجود _

۱۹۸

جنات مساكن و رضوان من الله

۱۱_ نيك عمل كے ہمراہ ايمان ، انسان كے بہشت كى دائمى نعمتوں اور عظيم كاميابى تك پہنچنے كى شرط _

و عدالله المؤمنين و المؤمنات الفوز العظيم

سابقہ آيت كو مد نظر ركھتے ہوئے '' المو منين و المؤمنات'' سے مراد دہ مومن مرد اور عورتيں ہيں كہ جو صاحبان عمل صالح ہيں _

۱۲_ انسان كى حقيقى سعادت اور كاميابى صرف خدا تعالى كى رضا اور خوشنودى كے حاصل كرنے ميں مضمر ہے_

و رضوان من اللہ ذلك ہو الفوز العظيم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' ذلك'' صرف '' رضوان من اللہ '' كى طرف اشا رہ ہو_

۱۳_ انسان كا بہشت كى دائمى اور مادى و معنوى نعمتوں سے بہرہ مند ہونا ہى عظيم اور بے بديل سعادت اور كاميابى ہے_

جنات مساكن طيبة و رضوان من اللہ ذلك ہو الفوز العظيم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' ذلك'' ان سب ( جنات تجرى خالدين فيہا مساكن طيبة جنات عدن و رضوان من اللہ ) چيزوں كى طرف اشارہ ہو _

۱۴_ اہل بہشت كيلئے سب سے بڑى لذت معنوى اور روحانى ہے _ورضوان من الله اكبر

۱۵_ بہشت جاويد ، درختوں سے ڈھكے باغات، دلكش گھر اور رضاء الہى خداتعالى كى طرف سے مومنين كو امر بالمعروف اور نہى عن المنكر كرنے ، نماز قائم كرنے ،زكات ادا كرنے اور خدا و رسول كى اطاعت كرنے كى پاداش ہے

و المو منون و المو منات يا مرون بالمعروف ...و يطيعون الله و رسولہ وعدالله المؤمنين ذلك ہو الفوز العظيم

۱۶_ پيغمبر اكرم(ص) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ (ص) نے فرمايا : ''عدن دار الله التى لم ترها عين ولم تخطر على قلب بشر لا يسكنها غير ثلاثة النبيين و الصديقين والشهدائ'' ''عدن '' خداتعالى كا وہ ( مخصوص) گھر ہے كہ جسے نہ كسى آنكھ نے ديكھا ہے اور نہ كسى انسان كے دل ميں اس كا تصور آيا ہے اس ميں صرف تين گروہوں كى رہائش ہوگى انبياء ، صديقين اور شہدا_(۱)

۱۷_ امام سجاد(ع) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ نے فرمايا :''اذا صار اهل الجنة فى الجنة فيقول لهم تبارك وتعالي: رضاى عنكم

____________________

۱)مجمع البيان ج ۵ ص ۷۷ _تفسير برہان ج ۲ ص ۱۴۵ح ۳_

۱۹۹

ومحبتى لكم خير و اعظم مما انتم فيه ...ثم قرء على بن الحسين هذه الآ ية ''وعدالله المؤمنين والمؤمنات جنات تجرى من تحتها الانهار ...ورضوان من الله اكبر ''جب اہل بہشت ، بہشت ميں ٹھہر جائيں گے تو خدا تعالى انہيں فرمائے گا ميرا تم سے راضى ہونا اور ميرى تم سے محبت بہشت كى ان سب نعمتوں سے برتر ہے جن ميں تم غرق ہوپھر امام (ع) نے اس آيت كى تلاوت فرمائي '' خدا تعالى نے مومن مردوں اور عورتوں كو بہشت كے ان باغات كا وعدہ ديا ہے كہ جن كے درختوں كے نيچے سے نہريں جارى ہيں اور خدا تعالى كى رضا اور خوشنودى ( ان سب سے ) بڑھ كرہے_(۱)

اطاعت:اطاعت خدا كى پاداش ۱۵; حضرت محمد (ص) كى اطاعت كى پاداش ۱۵

امر بالمعروف :اسكى پاداش ۱۵

انسان :اسكى اخروى حيات ۵; اسكے تمايلات ۴

ايمان:اسكے آثار۱ ۱; ايمان اور عمل صالح ۱۱

بدلہ دينے كا نظام :۳

بہشت:اس كا دائمى ہونا ۱۵; اسكى مادى لذتيں ۱۰;اسكى مادى نعمتيں ۶،۱۰،۱۳;اسكى معنوى لذتيں ۱۰،۱۴ ; اسكى معنوى نعمتيں ۱۰،۱۳;اسكى نعمتوں كى خصوصيات ۷; اسكے اسباب ۱۱،۱۵; اسكے باغات ۲،۱۵; اسكے درخت ۲،۱۵ ; اسكے گھر۶;اسكے مراتب۷; بہشت عدن ۶; بہشت عدن سے مراد ۱۶; بہشت عدن كى فضيلت ۱۶;وعدہ بہشت۱

بہشتى لوگ:ان سے راضى ہونا ۱۷;انكى بہترين لذتيں ۸،۹،۱۴; انكى بہترين نعمتيں ۹

پاداش:اخروى پاداش كے مراتب ۷;اس ميں برابر ہونا ۳

تمايلات:پانى كى طرف تمايل ۴ ;فطرت كى طرف تمايل ۴; مادى وسائل كى طرف تمايل ۴; معنوى اقدار كى طرف مائل ہونے كا پيش خيمہ۴; ہميشہ رہنے كى طرف تمايل ۴

حيات:حيات اخروى كا دائمى ہونا ۱; آخرت كى جسمانى

____________________

۱)تفسير عياشى ج ۲ ص ۹۶ ح ۸۸ _تفسير برہان ج ۲ ص ۱۴۵ ح ۱_

۲۰۰

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749