تفسير راہنما جلد ۲

 تفسير راہنما5%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 749

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 749 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 178261 / ڈاؤنلوڈ: 6649
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۲

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

مسلمان: ٢ ، ٣ ، ٤ ، ٥ ، ٨

منافقت : منافقت كے اثرات ٥ ، ٦

مؤمنين : مؤمنين كا مرتد ہونا ٨ ;مؤمنين كو انتباہ ٩; مؤمنين كو گمراہ كرنا ٢ ، ٣ ، ٤ ، ٥ ، ٧

يہود: ٧ يہود كى سازش ٣ ، ٤ ، ٧;يہود كى منافقت ٧

وَلاَ تُؤْمِنُواْ إِلاَّ لِمَن تَبِعَ دِينَكُمْ قُلْ إِنَّ الْهُدَى هُدَى اللّهِ أَن يُؤْتَى أَحَدٌ مِّثْلَ مَا أُوتِيتُمْ أَوْ يُحَآجُّوكُمْ عِندَ رَبِّكُمْ قُلْ إِنَّ الْفَضْلَ بِيَدِ اللّهِ يُؤْتِيهِ مَن يَشَاءُ وَاللّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ (٧٣)

اورخبردار ان لوگوں كے علاوہ كسى پر اعتبار نہ كرنا جوتمھارے دين كا اتباع كرتے ہيں _ پيغمبر آپ كہہ ديں كہ ہدايت صرف خدا كى ہدايت ہے _ او رہرگز يہ نہ ماننا كہ خدا ويسى ہى فضيلت او رنبوت كسى اوركو بھى دے سكتا ہے جيسى تم كو دى ہے يا يہ كہ وہ پيش پروردگار بحث بھى كر سكتا ہے _ پيغمبر آپ كہہ ديجئے كہ فضل و كرم خدا كے ہاتھ ميں ہے وہ جسے چاہتا ہے عطاكرتا ہے او روہ صاحب و سعت بھى ہے اورصاحب علم بھى _

١_ يہودى علماء نے اپنے پيروكاروں كو متنبہ كيا كہ اپنے ہم مذہب كے علاوہ كسى پر بھروسہ نہ كريں _

و لا تؤمنوا الاّ لمن تبع دينكم يہ اس صورت ميں ہے كہ '' لا تومنوا ''كے معنى بھروسہ نہ كرنے كے ہوں نہ تصديق و يقين نہ كرنے كے_*

٢_ يہودى علماء نے اپنے پيروكاروں كو متنبہ كيا كہ

۵۸۱

اپنے ہم مذہب كے علاوہ كسى پر ايمان نہ لائيں _و لا تؤمنوا الاّ لمن تبع دينكم يہ اس صورت ميں ہے كہ ايمان كے معنى يقين كرنے اور ميلان ركھنے كے ہوں _

٣_ اسلام كے خلاف كى جانے والى سازش كے افشا پر يہودى علماء كى پريشانى و فكرمندى _و قالت طائفة من اهل الكتاب و لا تؤمنوا الاّ لمن تبع دينكم مسلمانوں كے خلاف سازش كرنے كے بعد يہودى علماء كا اپنے پيروكاروں كو اپنے ہم مذہبوں كے علاوہ كسى اور پر اعتماد كرنے سے روكنا انكى سازش كے ظاہر ہونے كے خوف كو بيان كرتاہے_

٤_ يہودى علماء كا اپنے پيروكاروں كو اپنے ہم مذہبوں كے علاوہ كسى كے سامنے سازش كو ظاہر كرنے سے روكنا_

و قالت طائفة آمنوا بالذى و لا تومنوا الاّ لمن تبع دينكم

٥_ يہودى علماء كى اپنے پيروكاروں كے اسلام كى طرف مائل ہوجانے كے بارے ميں فكر مندى _

و لا تومنوا الاّ لمن تبع دينكم يہودى علماء كا اپنے پيروكاروں كو اپنے ہم مذہبوں كے علاوہ كسى اور كى طرف مائل ہونے سے روكنا ان كى فكر مندى كو بتلاتاہے ( يہ اس صورت ميں ہے كہ ايمان كے معنى مائل ہونے كے ہوں )

٦_ يہودى علماء خيال كرتے تھے كہ پيغمبر(ص) كو ان ميں سے مبعوث ہونا چاہيئے تھے_و لا تؤمنوا الاّ لمن تبع دينكم

٧_ يہوديوں كا اپنے دين كے بارے ميں احساس برترى اور بے جا تعصّب _و لا تومنوا الاّ لمن تبع دينكم

٨_ پيغمبراسلام (ص) كو يہ پيغام پہنچانے كا حكم كہ حقيقى ہدايت صرف خدا وند عالم كى ہدايت ہے_

قل انّ الهدي هدى الله

٩_ يہودى علماء كا ايك دوسرے كو يہ مشورہ كہ پيغمبر اسلام (ص) كى رسالت كى دليلوں كو چھپائيں *

و لا تؤمنوا ان يؤتى احد مثل ما اوتيتم احتمال ہے كہ ''ما اوتيتم ''سے مراد رسالت كى دليليں ہوں _

١٠_ يہودى علماء مسلمانوں كو پيغمبراسلام (ص) كى رسالت پر دليل قائم كرنے پر قادر نہيں سمجھتے تھے_و لا تومنوا الّا لمن تبع دينكم او

۵۸۲

يحاجّوكم عند ربكم يہ اس صورت ميں ہے كہ '' او يحاجوكم'' جو كہ ''ان يؤتى ''پر عطف ہے '' لا تؤمنوا''كے ليئے '' لا''كى تقدير كے ساتھ مفعول لہ ہو يعنىلان لا يحاجوكم عند ربكم _

١١_ يہودى علماء كي، مسلمانوں كے ان كے ساتھ خدا كے حضور حجت قائم كرنے كے بارے ميں فكرمندي_

و لا تؤمنوا او يحاجوكم عند ربكم

١٢_ مسلمانوں كے خلاف يہودى علماء كى سازش كا خدا تعالى كى طرف سے افشا _

و لا تومنوا الّا لمن تبع دينكم او يحاجوكم عند ربكم

١٣_ ہر فضل خدا كے ہاتھ ميں ہے_قل انّ الفضل بيد الله

١٤_ خداوند عالم جسے چاہتا ہے اپنا فضل اسكے شامل حال كرديتاہے_قل انّ الفضل بيد الله يؤتيه من يشاء

١٥_ پيغمبرى اور ہدايت خداوندعالم كا فضل ہے وہ جسے چاہے عطا كرديتاہے_

و لا تؤمنوا الاّ لمن تبع دينكم قل انّ الفضل بيد الله يوتيه من يشاء ظاہراً '' قل انّ الفضل ''يہوديوں كى اس سوچ كا ردّ ہے جو سمجھتے تھے كہ پيغمبر(ص) صرف ان ميں سے منتخب ہونا چاہيئے_

١٦_ خداوند متعال ، واسع ( بہت زيادہ وسعت وجودى ركھنے والا) اور عليم (بہت زيادہ عالم ) ہے_والله واسع عليم

١٧_ خداوند عالم كى طرف سے كسى كو پيغمبر (ص) منتخب كرنا اس كے علم كى بنيادپر ہے_

قل ان الفضل بيد الله يؤتيه من يشاء والله واسع عليم يہ اس صورت ميں ہے كہ فضل خدا سے مراد جيسا كہ بيان ہوچكاہے نبوت اور نبى كا انتخاب ہو_

آنحضرت (ص) ٩ ، ١٠ آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ٨

اسلام : ٣ ، ٤ ، ٥

اسماء و صفات : عليم ١٦ ; واسع ١٦

۵۸۳

افشا كرنا :٣ ، ١٢

انبياء (ع) : كا انتخاب ١٧

اہل كتاب : اہل كتاب اور آنحضرت (ص) ٩ ، ١٠ ;اہل كتاب اور اسلام ٣ ، ٤; اہل كتاب اور حق كو چھپانا ٩ ; اہل كتاب كى خصلتيں ١ ، ٢ ;اہل كتاب كے عقائد ٦ ; اہل كتاب كے علماء ١ ، ٢ ، ٣ ، ٤ ، ٥ ، ٦ ، ٩ ، ١٠ ، ١١،١٢ ;مسلمان اوراہل كتاب ١٠ ، ١١

حق كو چھپانا : ٩

خدا تعالى : خدا تعالى كا علم ١٧ ;خدا تعالى كا فضل ١٣ ، ١٤ ، ١٥; خدا تعالى كى مشيت ١٤ ، ١٥ ،خدا تعالى ہدايت ٨

مسلمان : ١٠ ، ١١ ، ١٢

نبوت : ١٥ نبوت كى دليليں ١٠

ہدايت : ١٥

يہود: آنحضرت (ص) اوريہود ٩ ، ١٠ ;اسلام اور يہود ٣ ، ٤ ، ٥ ; مسلمان اوريہود ١٠ ، ١١ ، ١٢;يہود اور حق كوچھپانا ٩ ; يہود كا احساس برتري٧ ;يہود كى سازش ٣ ، ٤، ١٢ ; يہود كى صفات ١ ، ٢، ٧;يہودكى نسل پرستى ١ ، ٢، ٧ ;يہود كے عقائد ٦

يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَن يَشَاءُ وَاللّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ (٧٤)

وہ اپنى رحمت سے جسے چاہتا ہے مخصوص كرتا ہے او ر وہ بڑے فضل والا ہے _

١_ نبوت اور ہدايت خدا وند متعال كى خاص رحمت ہے_و لا تومنوا الاّ لمن تبع دينكم قل انّ الهدي

ہدى اللہ قل انّ الفضل بيد اللہ يختص برحمتہ من يشاء جملہ '' يختص برحمتہ ''يہوديوں كے

۵۸۴

اس خيال كا ردّ ہے كہ نبى صرف انہى ميں سے مبعوث ہوسكتاہے لہذا آيت ميں ''رحمتہ''سے مراد نبوت ہوگي_

٢_ خداوند متعال كى رحمت سے بہرہ مند ہونا اسكى مشيت پر موقوف ہے_يختص برحمته من يشاء

٣_ پيغمبر اسلام (ص) خدا وند عالم كى خاص رحمت سے بہرہ مند ہيں_ قل ان الفضل بيد الله يختص برحمته من يشاء يہ اس صورت ميں ہے كہ فضل خدا سے مراد نبوت اور نبى (ص) كا انتخاب ہو_

٤_ خداوند عالم كى خاص رحمت كا سرچشمہ اس كا عظيم فضل ہے_يختص برحمته من يشاء و الله ذوالفضل العظيم

جملہ ''واللہ ذو الفضل'' جملہ ''يختص برحمتہ''كے ليئے علت ہے _

٥_ خداوند عالم عظيم فضل و كرم كا مالك ہے_والله ذوالفضل العظيم

آنحضرت (ص) : آنحضرت (ص) كا مقام ومرتبہ ٣

خدا تعالى : خدا تعالى كا فضل ٤ ، ٥; خدا تعالى كى رحمت ١ ، ٢ ، ٣ ، ٤ ; خدا تعالى كى مشيت ٢

رحمت : خاص رحمت ١ ، ٢ ، ٣ ، ٤ ; رحمت جن كے شامل حال ہے ٣ ; نبوت والى رحمت ١ ; ہدايت والى رحمت ١

۵۸۵

وَمِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ مَنْ إِن تَأْمَنْهُ بِقِنطَارٍ يُؤَدِّهِ إِلَيْكَ وَمِنْهُم مَّنْ إِن تَأْمَنْهُ بِدِينَارٍ لاَّ يُؤَدِّهِ إِلَيْكَ إِلاَّ مَا دُمْتَ عَلَيْهِ قَآئِمًا ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ قَالُواْ لَيْسَ عَلَيْنَا فِي الأُمِّيِّينَ سَبِيلٌ وَيَقُولُونَ عَلَى اللّهِ الْكَذِبَ وَهُمْ يَعْلَمُونَ (٧٥)

او راہل كتاب ميں سے كچھ ايسے بھى ہيں جن كے پاس ڈھير بھر مال بھى امانت ركھ ديا جائے تو واپس كرديں گے او ركچھ ايسے بھى ہيں كہ ايك دينار بھى امانت ركھ دى جائے تو اس وقت تك واپس نہ كريں گے جب تك ان كے سرپر كھڑے نہ رہو _ يہ اس لئے كہ ان كا كہنايہ ہے كہ عربوں كى طرف سے ہمارے اوپر كوئي ذمہ دارى نہيں ہے _ يہ خدا كے خلاف جھوٹ بو لتے ہيں او رجانتے بھى ہيں كہ جھوٹے ہيں _

١_ اہل كتاب ميں بھى بہت امانت دار لوگ پائے جاتے ہيں _و من اهل الكتاب من ان تامنه بقنطار يؤدّه اليك

٢_ خداوند عالم كا بعض اہل كتاب كى امانت دارى كى وجہ سے ان كى قدر كرنا_و من اهل الكتاب من ان تامنه بقنطار يؤدّة اليك

٣_ افراد كى قدر و قيمت جانچنے كا معيار انكى امانت دارى ہے _و من اهل الكتاب من ان تامنه بقنطار يؤدّه اليك

٤_ لوگوں كے ساتھ ( دوست ہوں يا دشمن) منصفانہ اور حقيقت پسندانہ برتاؤ كرنا ضرورى ہے_

و من اهل الكتاب من ان تامنه

۵۸۶

قرآن كريم نے اہل كتاب كى جو پسنديدہ صفت تھى اسے ذكر كيا اور اس پر ان كى تعريف كى اور يہ مؤمنين كے ليئے درس ہے_

٥_ بعض اہل كتاب كى خيانت حتى كہ انتہائي كم قيمت امانتوں ميں _و منهم من ان تامنه بدينار لا يؤدّه اليك

٦_ بعض اہل كتاب صرف طاقت كے زور پر امانت واپس كرنے پر تيار ہونگے_الاّ ما دمت عليه قائماً

جملہ '' ما دُمت ...'' مذكورہ بالا مطلب سے كنايہ ہے_

٧_ اجتماعى اورانفرادى حقوق پر ڈاكہ ڈالنے والوں كے خلاف مسلسل قيام ہى انہيں اس كام سے روكنے كا طريقہ ہے_و منهم من ان تامنه بدينار: لا يؤدّه اليك الاّ ما دمت عليه قائماً

٨_ بعض اہل كتاب ( يہوديوں ) كے ہاتھوں دوسروں كے حقوق كے ضائع كيئے جانے كا سبب يہود كا احساس برترى ہےذلك بانهم قالوا ليس علينا فى الاميين سبيل

٩_ يہود كى غير مذہب لوگوں كے بارے ميں متفاوت نظر باعث بنى كہ وہ ان كى امانتوں كى حفاظت كريں يا خيانت _

و من اهل الكتاب و منهم من ان تامنه ذلك بانهم قالوا ليس علينا فى الاميين سبيل ''ذلك ''دوسرے گروہ كى طرف اشارہ ہے_

١٠_ بعض اہل كتاب كا غير مذہب لوگوں كے حقوق كے بارے ميں ذمہ دارى كا احساس نہ كرنا_ذلك بانهم قالوا ليس علينا فى الاميين سبيل

١١_ بعض اہل كتاب كا يہ غلط نظريہ تھا كہ دوسروں كے اموال ميں ان كے ليئے تصرّف اور ان كے حقوق ضائع كرنا جائز ہے، يہ امر موجب بنا كہ وہ اپنے غير مذہب لوگوں كے حقوق ميں خيانت كريں _ذلك بانهم قالوا ليس علينا فى الاميين سبيل

١٢_ نسل پرستى اور احساس برترى دوسروں كے حقوق پر تجاوز كا پيش خيمہ_و منهم من ان تامنه ذلك بانّهم قالوا ليس علينا فى الاميين سبيل

۵۸۷

١٣_ اہل كتاب غير مذہب لوگوں پر اپنى برترى نيز ان كے اموال ميں ناجائز تصرف كى جھوٹى نسبت خداوند عالم كى طرف ديتے تھے _ذلك بانهم قالوا ليس علينا فى الاميين سبيل و يقولون على الله الكذب

١٤_ اہل كتاب اپنے گھڑے ہوئے عقائد كو جان بوجھ كر خدا وند عالم كى طرف منسوب كرتے ہيں _

و يقولون على الله الكذب و هم يعلمون

١٥_ اپنى نسلى برترى اور دوسروں كے حقوق كے ضياعكے جواز كو خدا تعالى كى طرف نسبت دينا جھوٹ اور ناجائز كام ہے_ذلك بانهم قالوا ليس علينا فى الاميين سبيل و يقولون على الله الكذب و هم يعلمون

١٦_ بدعت قائم كرنا، ظلم و ستم اور اجتماعى و معاشرتى معاہدوں كو توڑنے كى توجيہ كا ذريعہ ہے_و منهم من ان تامنه بدينار لا يؤدّه اليك و يقولون على الله الكذب

١٧_ امانت ميں خيانت كے جواز كو خداوند عالم كى طرف منسوب كرنا خدا پر جھوٹ باندھنا ہے_و منهم من ان تامنه بدينار لا يؤدّه اليك قالوا ليس علينا فى الاميين سبيل و يقولون على الله الكذب و هم يعلمون اس آيت كے نازل ہونے كے بعد رسول خدا (ص) نے فرمايا:'' كذب اعداء الله ما من شيء كان فى الجاہلية الاّ و ہو تحت قدميّ ہاتين الاّ الامانة فانّھا مؤدّاة الى البرّ والفاجر'' كہ خدا كے دشمن جھوٹ بولتے ہيں ، جو كچھ جاہليت ميں تھا وہ ميرے ان دونوں قدموں كے نيچے ہے مگر امانت جو ادا كى نيك اور بدكار دونوں طرح كے افراد كو ادا كى جائے_(١)

افترا : خدا پرافترا باندھا ١٣ ، ١٤ ، ١٥ ، ١٧

امانت دارى : ٩ امانت دارى كى قدر و قيمت ٢ ، ٣ ; امانت دارى ميں خيانت ٥ ، ٩ ، ١٧

انصاف : ٤

انقلاب : انقلاب كى اہميت ٧

اہل كتاب : ١٠

____________________

١) الدرالمنثور ج٢ ص ٢٤٤ مجمع البيان ج٢ ص ٧٧٨_

۵۸۸

اہل كتاب كا تكبّر١٣;اہل كتاب كى خصلتيں ٨ ، ١٣ ;اہل كتاب كى خيانت ٥ ; اہل كتاب كے اختلافات ٩ ; اہل كتاب كے امين لوگ ١ ، ٢; اہل كتاب كے خيانت كار ٦ ; اہل كتاب كے عقائد ٩ ، ١١ ، ١٤

بدعت: بدعت كے اثرات ١٦

تكبر : ١٣ تكبر كے اثرات ١٢ حق مانگنا ٦ ، ٧

حقوق : لوگوں كے حقوق پر تجاوز٧ ، ٨ ، ١٠ ، ١١ ، ١٢ ، ١٣ ، ١٥ ، ١٦

خيانت : ٥ ، ٩ ، ١٧ خيانت كے اسباب ٩ ،١١

روايت : ١٧

ظلم : ظلم كاپيش خيمہ ١٦

عقيدہ : باطل عقيدہ ١٤

عہد: عہدتوڑنا ١٦

قدرت : قدرت كى اہميت ٦

قدر و قيمت : قدر و قيمت كے معيار ٢ ، ٣

معاشرت: معاشرت كے آداب ٤

معاشرتى تعلقات : ٤

نسلى امتياز: ١٥ نسلى امتياز كے اثرات ١٢

نظريہ كائنات اور آئيڈيا لوجى : ٩ ، ١١

يہود : يہود كا احساس برترى ٨

۵۸۹

بَلَى مَنْ أَوْفَى بِعَهْدِهِ وَاتَّقَى فَإِنَّ اللّهَ يُحِبُّ الْمُتَّقِينَ (٧٦)

بيشك جو اپنے عہد كو پو را كرے گا او رخوف خدا پيدا كرے گا تو خدا متقين كو دوست ركھتا ہے _

١_ اہل كتاب كے اپنے آپ كو دوسروں سے برتر سمجھنے كے نظريے كا ردّ و ابطال _ذلك بانهم قالوا بلي من اوفي

٢_ امانت دارى اور وفائے عہد كى قدر و قيمت اور اہميت_بلى من اوفى بعهده

٣_ عہد كى وفا، امانت دارى اور خيانت سے اجتناب كرنا تقوي كى علامات ہيں _بلى من اوفى بعهده و اتقى فان الله يحب المتقين جملہ '' يحب المتقين ''بيان كررہاہے كہ عہد كى وفا تقوي كى علامت ہے_

٤_ خداوند عالم كے نزديك انسان كى قدر و قيمت كا معيار وفائے عہد اور تقوي كى رعايت ہے نہ كہ

كسى خاص نسل و قوم كى طرف منسوب ہونا_ذلك بانهم قالوا ليس علينا بلى من اوفى بعهده و اتقى فان الله يحب المتقين

٥_ وفائے عہد، امانت دارى او تقوي خداوند متعال كى محبت حاصل كرنے كے ذرائع ہيں _بلى من اوفي بعهده واتقى فان الله يحب المتقين

٦ متقين خدا تعالى كے محبوب ہيں _فان الله يحب المتقين

٧ خداوند عالم كے ساتھ كئے گئے عہد كى پابندى اور خيانت سے پرہيز كرنا خدا كى محبت كے حصول كا پيش خيمہ ہے _

بلى من اوفى و اتقى فانّ الله يحب المتقين جملہ '' يحب المتقين ''بيان كررہاہے كہ عہد كى وفا تقوي كى علامت ہے_

٤_ خداوند عالم كے نزديك انسان كى قدر و قيمت كا معيار وفائے عہد اور تقوي كى رعايت ہے نہ كہ

كسى خاص نسل و قوم كى طرف منسوب ہونا_ذلك بانهم قالوا ليس علينا بلى من اوفى بعهده و اتقى فان الله يحب المتقين

٥_ وفائے عہد، امانت دارى او تقوي خداوند متعال كى محبت حاصل كرنے كے ذرائع ہيں _

بلى من اوفي بعهده واتقى فان الله يحب المتقين

٦_ متقين خدا تعالى كے محبوب ہيں _فان الله يحب المتقين

۵۹۰

٧_ خداوند عالم كے ساتھ كئے گئے عہد كى پابندى اور خيانت سے پرہيز كرنا خدا كى محبت كے حصول كا پيش خيمہ ہے _

بلى من اوفى و اتقى فانّ الله يحب المتقين يہ اس صورت ميں ہے كہ بعد والى آيت كے قرينہ سے '' بعہدہ ''كى ضمير '' اللہ ''كى طرف لوٹے جو كہ پہلے والى آيت ميں مذكور ہے_

٨_ اہل كتاب كا دين ميں بدعتيں پيدا كرنے اور امانت ميں خيانت كرنے كا سرچسمہ بے تقوي ہونا ہے _

و منهم من ان تامنه بدينار و يقولون على الله الكذب بلى من اوفى بعهده واتقي

٩ تقوي انسان كو، اپنے آپ كو برتر سمجھنے اور دين ميں بدعتيں ايجاد كرنے سے روكتاہے_

قالوا ليس علينا و يقولون على الله الكذب بلى واتقي

١٠ اہل كتاب بھى اگر عہد پورا كريں اور تقوي اختيار كريں تو خدا وند عالم كے محبوب ہوجا ئيں گے _

و من اهل الكتاب بلى من اوفى بعهده واتقى فان الله يحب المتقين

اقدار : ٢

امانت دارى : امانت دارى كى اہميت ٢ ;امانت دارى كى قدر و قيمت ٢ ، ٣ ;امانت دارى كے اثرات ٥ ، ٧;امانت دارى ميں خيانت ٨

انسان : انسان كى قدر و قيمت ١٠

اہل كتاب: ١٠ اہل كتاب كا فسق ٨;اہل كتاب كے عقائد ١

بدعت : دين ميں بدعت ٨ ، ٩

بدعت قائم كرنے والے : ٨

تقوي : تقوي كى اہميت ٤ ; تقوى كى نشانياں ٣ تقوي كے اثرات ٥ ، ٧ ، ٩ ، ١٠

تكبر : تكبر كے موانع ٩

خدا تعالى : خدا تعالى كى محبت ٥ ، ٦ ، ٧ ، ١٠; خدا تعالى كے محبوب٦ ، ١٠

خيانت :٨

دين : ٨ ، ٩

۵۹۱

عقيدہ : باطل عقيدہ ١

عہد : وفائے عہد ٢ ، ٣ ، ٤ ، ٥ ، ٧ ; وفائے عہد كے اثرات ١٠

فسق : فسق كے اثرات ٨

قدر و قيمت : قد رو قيمت كے معيار٤

متقين: متقين كا مقام ٦

نسلى امتياز٤ :

إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلاً أُولَئِكَ لاَ خَلاَقَ لَهُمْ فِي الآخِرَةِ وَلاَ يُكَلِّمُهُمُ اللّهُ وَلاَ يَنظُرُ إِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلاَ يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ (٧٧)

جو لوگ الله سے كئے گئے عہد او رقسم كو تھوڑى قيمت پر بيچ ڈالتے ہيں ان كے لئے آخرت ميں كوئي حصہ نہيں ہے او رنہ خدا ان سے بات كرے گا او رنہ روز قيامت ان كى طرف نظر كرے گا اور نہ انھيں گناہوں كى آلودگى سے پاك بنائے گا او ران كے لئے دردناك عذاب ہے _

١_ اہل كتاب (كے علماء) كا اپنے دنياوى مقاصد تك پہنچنے كے ليئے عہد شكنى اور دين فروشى كرنا _

ان الذين يشترون بعهد الله و ايمانهم ثمناً قليلاً سابقہ آيات كے قرينہ سے''ان الذين ...''كے واضح مصاديق اہل كتاب ہيں اور چونكہ عموماً دين فروشى اور بدعت علمائے دين كے ہاتھوں انجام پاتى ہے لہذا ہم نے مذكورہ

۵۹۲

بالا مطلب ميں علماء كا اضافہ كيا ہے_

٢_ اہل كتاب اپنے دنياوى مقاصد تك پہنچنے كے ليئے اپنى قسميں توڑديتے ہيں _انّ الذين يشترون بعهدالله و ايمانهم ثمناً قليلاً

٣_ امانت دارى اور معاشرتى حقوق خدا تعالى كے عہد ہيں *و منهم من ان تامنه بدينارلا يؤدّه اليك انّ الذين يشترون بعهد الله

٤_ يہودى علماء عہد خدا ( پيغمبر اسلام سے مربوط حقائق)ميں تحريف كرنے اور اسے چھپانے ميں دنياوى مقاصد ركھتے ہيں _انّ الذين يشترون بعهد الله و ايمانهم

آيت كے شان نزول كو مد نظر ركھتے ہوئے ''عھد اللہ''سے مراد پيغمبر اسلام (ص) سے مربوط حقائق ہيں جو تورات ميں تھے اور يہودى علماء نے ان ميں تحريف كردى _

٥_ عہد الہى اور اس سے پيدا ہونے والى ذمہ داريوں پر سوداگرى كرنے كى اصل وجہ دنياپرستى ہے_

ان الذين يشترون بعهد الله ثمناً قليلاً

٦_ اہل كتاب كے نزديك عہد الہى اور اس كى ذمہ دارياں بے وقعت و كم ارزش ہيں _

يشترون بعهد الله ثمناً قليلاً الہى معاہدوں كو كم قيمت پر بيچنا انہيں كم قيمت سمجھنے كى دليل ہے_

٧_ عہد الہى بيچ كردنياوى قيمت حاصل كرنا اگر چہ بہت زيادہ ہو پھر بھى كم ہے_

ان الذين يشترون بعهد الله و ايمانهم ثمناً قليلاً ظاہراً جو قيمت (رياست اور مال و ثروت) آيات الہى بيچنے والے ليتے تھے كم نہيں تھى ليكن خدا تعالى نے اسے كم كہا ہے_

٨_ اخروى نعمتوں سے يہودى علماء ،عہد الہى كے سوداگروں اور عہد و پيمان توڑنے والوں كا محروم ہونا_

انّ الذين يشترون اولئك لاخلاق لهم فى الآخرة

٩_ عہد الہى اور اپنے وعدوں د معاہدوں كى پابندى اخروى نعمتوں سے بہرہ مند ہونے كا موجب ہے_

ان الذين يشترون بعهد الله و ايمانهم لاخلاق لهم فى الآخرة

١٠_ دنياوى نعمتوں كا اخروى نعمتوں كے مقابلے ميں

۵۹۳

بے ارزش و بے وقعت ہونا _ان الذين يشترون بعهد الله ثمناً قليلاً اولئك لاخلاق لهم فى الاخرة

جملہ '' لاخلاق ...''دنياوى نعمتوں كے كم ہونے كى دليل ہوسكتاہے يعنى چونكہ وہ اخروى نعمتوں سے محروم ہوجائيں گے لہذا جو كچھ دنيا ميں حاصل كرتے ہيں وہ كم ہے_

١١_ عہد الہى كے سوداگر اور عہد توڑ نے والے خداوند عالم كے غضب كا شكار اور آخرت ميں خدا تعالى كى توجہ اور گفتگو سے محروم ہونگے_ان الذين يشترون و لا يكلمهم الله و لا ينظر اليهم يوم القيامة

١٢_ خداوند متعال كے عہد اور اپنے وعدوں كى پابندى خداوند عالم كى توجہ اور گفتگو سے بہرہ مند ہونے كا موجب ہے _

ان الذين يشترون و لا يكلمهم الله و لا ينظر اليهم يوم القيامة

١٣_ خدا وند متعال كا قيامت كے دن لوگوں سے گفتگو كرنا _و لا يكلمهم الله يوم القيامة

١٤_ عہد الہى كے سوادگر اور عہد توڑنے والے قدرت الہى سے رشد و ترقى كرنے اور پاك ہونے سے محروم ہيں _

ان الذين يشترون بعهد الله و لا يزكيهم تزكيہ '' زصكصوص''يا '' زصكى ''كے مادہ سے ہے جس كے معنى پاك ہونے نيز ترقى و رشد حاصل كرنے كے ہيں _

١٥_ علمائے اہل كتاب; عہد الہى كى سوداگرى اور پيمان شكنى كى وجہ سے خداوند متعال كے غضب كا شكار، قيامت ميں اس كى نظر اور گفتگو سے محروم اور اسكے تزكيہ سے بے بہرہ ہيں _

و منهم من ان تامنه بدينار انّ الذين يشترون و لايكلمهم الله و لا ينظر اليهم يوم القيامة و لا يزكيهم

١٦_ عہد الہى اور اپنےمعاہدوں كى پابندى خدا تعالى كے تزكيہ سے بہرہ مند ہونے كا ذريعہ ہے_

انّ الذين يشترون بعهد الله و ايمانهم و لا يزكيهم مذكورہ بالامطلب آيت كے مفہوم سے حاصل كيا گيا ہے_

١٧_ عہد الہى كى سوداگرى اور عہد شكنى قيامت ميں خدا تعالى كے دردناك عذاب كى موجب ہے_

ان الذين يشترون و لهم عذاب اليم

١٨_ علمائے اہل كتاب عہد الہى كى تجارت اور

۵۹۴

عہدشكنى كى وجہ سے قيامت ميں خدا تعالى كے دردناك عذاب كے مستحق ہوں گے_و من اهل الكتاب ان الذين يشترون و لهم عذاب اليم

١٩_ انسانوں كا تكامل و ترقى اور نيز ان كا سقوط و انحطاط مراتب ركھتاہے_*ان الذين يشترون و لهم عذاب اليم

احتمال ہے كہ مذكورہ بالا مختلف عذاب ( اخروى نعمتوں سے محروم ہونا ، خدا كا نظر نہ كرنا ، تكلم نہ كرنا ) انحطاط كے مراتب كى طرف اشارہ ہو _

٢٠_ خداوند متعال كے عہد اور اپنى قسموں كو توڑكر تجارت كرنا گناہ كبيرہ ہے_ان الذين يشترون و لهم عذاب اليم سخت عذاب كا وعدہ گناہ كے كبيرہ ہونے كى علامت ہے_

٢١_ بندوں كے ساتھ قيامت ميں كلام كرنا، نظر كرنا اور دنيا ميں ان كا تزكيہ كرنا، ان كے ساتھ خداوند عالم كى محبت كا جلوہ ہے_بلى من اوفى بعهده و اتقى فانّ الله يحب المتقين ان الذين يشترون ولا يزكيهم

سابقہ آيت كے اس آيہ كے مفہوم كے ساتھ ارتباط سے مذكورہ بالا مطلب حاصل كيا گيا ہے اور چونكہ جملہ ''لا يزكيھم '' كو اس سے پہلے جملوں كے برخلاف''يوم القيامة '' كے ساتھ مقيد نہيں كياگيا ، لہذا كہا جاسكتاہے كہ تزكيہ دنيا سے مربوط ہے_

٢٢_ دنيا پرستى ، اخروى نعمتوں اور قيامت ميں خدا تعالى كى نظر اور گفتگو سے محروميّت كى موجب اور انسان كى ترقى و تكامل اور اس كے پاك ہونے سے مانع ہے_ان الذين يشترون ثمناً قليلاً و لا يزكيهم

٢٣_ قيامت ميں خدا وند عالم كا لوگوں پر نظر كرنا ان پر اس كى رحمت ہے_و لا ينظر اليهم

امير المؤمنين (ع) نے آيت '' و لا ينظر اليھم يوم القيامة ''كے بارے ميں فرمايا : فنظرہ اليھم رحمة منہ لھم (١)پس خدا تعالى كا انگى طرف نظر كرنا ان كيلئے اس كى رحمت ہے_

٢٤_ جو لوگ جھوٹى قسم كھاتے ہيں آخرت ميں ان كا كوئي حصہ نہيں اور دردناك عذاب ان كے انتظار ميں ہے_

ان الذين و ايمانهم ثمناً قليلاً امام صادق(ع) نے گناہان كبيرہ كا ذكر كرتے ہوئے فرمايا: واليمين الغموس اورجھوٹى قسم كيونكہ خدا فرماتاہے:

____________________

١) توحيد صدوق ص ٢٦٥ حديث ٥ ، تفسير برہان ج١ ص ٢٩٣ حديث ١٣_

۵۹۵

''ان الذين يشترون بعهد الله وايمانهم ثمناً قليلاً اولئك لاخلاق لهم فى الآخرة ...'' (١)

٢٥ جو شخص جھوٹى قسم كے ذريعے كسى مسلمان كا مال حاصل كرلے وہ خدا وند عالم كا مغضوب ہے_

ان الذين يشترون بعهدالله لهم عذاب اليم رسول خدا (ص) نے فرمايا :''من حلف يميناً يقتطع بها مال اخيه لقى الله عزوجلّ و هو عليه غضبان فانزل الله تصديق ذلك فى كتابه '' ان الذين يشترون ...'' جو شخص جھوٹى قسم كے ذريعے اپنے بھائي كا مال ہتھيا لے وہ خدا تعالى سے ملاقات كرے گا اس حال ميں كہ خدا وند عالم اس پر غضبناك ہوگا اور خدا نے اسكى تصديق قرآن كريم ميں بھى نازل فرمائي ہے '' ان الذين يشترون ...''(٢)

اخروى اجر: ٩

امانت دارى : امانت دارى كى اہميت ٣

اہل كتاب: اہل كتاب كا عہد توڑنا ١ ، ١٥ ، ١٨;اہل كتاب كى خصلتيں ٢; اہل كتاب كى دين فروشى ١ ، ١٥ ، ١٨ ;اہل كتاب كے علماء ١ ، ٦ ، ١٥ ، ١٨

تحريف :٤

ترقى : ترقى كے عوامل ١٤ ;ترقى كے مراحل ١٩ ;ترقى كے موانع ١٤

تكامل : تكامل كے مراتب ١٩

حق كو چھپانا : ٤

خدا تعالى : خدا تعالى كا عہد ٣ ،٤ ، ٥ ، ٦ ، ٧ ، ٨ ، ٩ ، ١١ ، ١٢ ، ١٤ ، ١٥ ، ١٦ ، ١٧ ، ١٨ ، ٢٠ ; خدا تعالى كا غضب ١١ ، ١٥ ، ٢٥; خدا تعالى كا كلام ، ١١ ، ١٢ ، ١٣ ، ١٥ ، ٢١ ، ٢٢ ; خدا تعالى كى توجہ ١١ ، ١٢ ،٢١ ، ٢٢; خدا تعالى كى رحمت ٢٣ ;خدا تعالى كى محبت ٢١ ;خدا تعالى كى نعمتيں ٩ ، ١٠

____________________

١) عيون اخبار الرضا (ع) ج١ ص ٢٨٧ حديث ٣٣ ، نورالثقلين ج١ ص٣٥٥ حديث ١٩٥_

٢) امالى شيخ طوسى ج١ ص ٣٦٨ جزء ١٢، نورالثقلين ج١ ص ٣٥٥ حديث ١٩٣_

۵۹۶

خودسازي: خودسازى كا پيش خيمہ ١٦،٢١; خودسازى كے موانع ١٤،١٥،٢٢

دنيا پرستى : ٧ دنيا پرستى كے اثرات ٥، ٢٢

دنياوى وسائل : ٢ دين فروشى :١،٧،٨،١١،١٤،١٥،١٧،١٨ دين فروشى كا پيش خيمہ ٥ ; دين فروشى كى سزا ١٨

روايت : ٢٣ ، ٢٤ ، ٢٥

عذاب : اہل عذاب ١٧،١٨;عذاب كے موجبات ١٧،١٨،٢٤

عہد : عہد توڑنا ٨،١١،١٤،٢٠;عہد توڑنے كى سزا ١٧; وفائے عہد ٩،١٢،١٦

قسم : جھوٹى قسم كى سزا ٢٤;جھوٹى قسم كے اثرات ٢٥;قسم توڑنا ٢، ٢٠

قيامت : ١١ ، ١٢ ، ١٣ ، ١٥ ، ٢١ ، ٢٢ ، ٢٣

گناہان كبيرہ :٢٠ لوگوں كے حقوق : ٣

مورد غضب لوگ : ١١ ، ١٥ ، ٢٥

نعمت : اخروى نعمت كى قدر و قيمت ١٠ ; دنياوى نعمت كى قدر و قيمت ١٠

يہود: علمائے يہود ٤ ، ٨ ; يہود اور حق كو چھپانا ٤ ;يہود كا تحريف كرنا ٤ ; يہود كا دنيا كى طرف رجحان ٤، ٨

۵۹۷

وَإِنَّ مِنْهُمْ لَفَرِيقًا يَلْوُونَ أَلْسِنَتَهُم بِالْكِتَابِ لِتَحْسَبُوهُ مِنَ الْكِتَابِ وَمَا هُوَ مِنَ الْكِتَابِ وَيَقُولُونَ هُوَ مِنْ عِندِ اللّهِ وَمَا هُوَ مِنْ عِندِ اللّهِ وَيَقُولُونَ عَلَى اللّهِ الْكَذِبَ وَهُمْ يَعْلَمُونَ (٧٨)

انھيں يہو ديوں ميں سے بعض وہ ہيں جو كتاب پڑھنے ميں زبان كو توڑ موڑ ديتے ہيں تا كہ تم لوگ اس تحريف كو بھى اصل كتا ب سمجھنے لگو_ حالانكہ وہ اصل كتاب نہيں ہے اوريہ لوگ كہتے ہيں كہ يہ سب الله كى طرف سے ہے حالانكہ الله كى طرف سے ہرگز نہيں ہے يہ خدا كے خلاف جھوٹ بولتے ہيں حالانكہ سب جانتے ہيں _

١_ بعض اہل كتاب ( ان كے علماء )كا دين ميں بدعت ايجاد كرنا اور تورات و انجيل كى تحريف كرنا_

و ان منهم لفريقا يلون السنتهم بالكتاب لتحسبوه من الكتاب

٢_ دينى زبان و روايات كو انكى تحريف كا ذريعہ بناناو انّ منهم لفريقاً يلون السنتهم بالكتاب

٣_ خداوند عالم كى كتابيں لوگوں كے درميان خدا تعالى كاعہد ہيں _ان الذين يشترون بعهد الله و ان منهم لفريقا يلون السنتهم بالكتاب

٤_ بعض اہل كتاب كا آسمانى كتابوں ميں تحريف كے ذريعے دھوكہ و فريب دينا _و ان منهم لفريقا لتحسبوه من الكتاب

٥_ آسمانى كتابيں دوسرى تمام تحريروں اور گفتاروں سے مشخص و ممتاز قالب اور اسلوب و انداز ركھتى ہيں *

يلون السنتهم بالكتاب لتحسبوه من الكتاب كيونكہ يہودى اپنى تحريروں كو تورات كے انداز

۵۹۸

سے پڑھتے تھے معلوم ہوتاہے كہ تورات كا اپنا خاص قالب اور اسلوب تھا_

٦_ بعض اہل كتاب ( ان كے علماء) عوام كو دھوكہ دينے كے ليئے اپنى تحريروں كى كتاب خدا كى طرح تلاوت كرتے تھے_و ان منهم لفريقا يلون السنتهم بالكتاب لتحسبوه من الكتاب

٧_ بعض اہل كتاب ( ان كے علماء ) مسلمانوں كو منحرف كرنے كے لئے اپنى تحريروں كوتورات و انجيل كے طور پر پيش كرتے تھے_و ان منهم لفريقاً لتحسبوه من الكتاب مذكورہ بالا مطلب ''لتحسبوہ''جو كہ مسلمانوں اورمؤمنين كو خطاب ہے كے ظاہر سے حاصل كيا گيا ہے_

٨_ بعض اہل كتاب ( ان كے علماء ) اپنى تحريروں كو كتاب خدا كے عنوان سے لوگوں كے سامنے پيش كرتے تھے_

و يقولون هو من عند الله و ما هو من عند الله

٩_ بعض اہل كتاب ( ان كے علماء ) كا آگاہانہ خدا تعالى اور اسكے دين پر افترا پردازى كرنا اور جھوٹ باندھنا_

ويقولون هو من عندالله و يقولون على الله الكذب و هم يعلمون

١٠_ معاشروں كے انحراف و گمراہى ميں تحريف كرنے والے علماء اور آسمانى كتابوں كى تحريف كا كردار و تاثير _

و ان منهم لفريقا و يقولون على الله الكذب و هم يعلمون

تحريف كے ذكر ، اسكى كيفيت كے بيان اور آيت كے علمائے اہل كتاب كے بارے ميں سخت لہجے سے پتہ چلتاہے كہ يہ عمل لوگوں كے گمراہ كرنے ميں بہت زيادہ مؤثر تھا_

آسمانى كتابيں : ٣ ، ٥ ، ٦ ،٧ آسمانى كتابوں كى تحريف ٤ ، ١٠

افترا: خدا پر افترا ٩ ; دين پر افترا ٩

انجيل : انجيل ميں تحريف ١

اہل كتاب : اہل كتاب اور آسمانى كتابيں ٦ ، ٨ ;اہل كتاب اور لوگوں كو گمراہ كرنا ٧; اہل كتاب كا تحريف كرنا ١ ، ٤ ، ٦ ، ٧; اہل كتاب كا مكر و فريب ٤ ، ٦ ;اہل كتاب كے علماء ١ ، ٦ ، ٧ ، ٨ ، ٩

۵۹۹

بدعت : ١

تورات : تورات ميں تحريف ١

خدا تعالى : خدا تعالى كا عہد ٣

دين : ٩ دين سے سوء استفادہ ٢ ، ٦ ، ٨;دين كى تحريف ٢ ;دين ميں بدعت ١

علماء : ١٠

گمراہى : گمراہى كے عوامل ٧ ، ١٠

معاشرہ : معاشرہ كے انحراف كا پيش خيمہ١٠

مَا كَانَ لِبَشَرٍ أَن يُؤْتِيَهُ اللّهُ الْكِتَابَ وَالْحُكْمَ وَالنُّبُوَّةَ ثُمَّ يَقُولَ لِلنَّاسِ كُونُواْ عِبَادًا لِّي مِن دُونِ اللّهِ وَلَكِن كُونُواْ رَبَّانِيِّينَ بِمَا كُنتُمْ تُعَلِّمُونَ الْكِتَابَ وَبِمَا كُنتُمْ تَدْرُسُونَ (٧٩)

كسى بشر كے لئے يہ مناسب نہيں ہے كہ خدا اسے كتاب و حكمت اور نبو ت عطا كر دے او رپھر وہ لوگوں سے يہ كہنے لگے كہ خدا كو چھوڑ كر ہمارے بندے بن جا ؤ بلكہ اس كا قول يہى ہوتا ہے كہ الله والے بنو كہ تم كتاب كى تعليم بھى ديتے ہوا او ر اسے پڑھتے بھى رہتے ہو _

١_ كسى نبى كو يہ حق نہيں پہنچتا كہ لوگوں كو اپنى بندگى اور اپنے سامنے خشوع و خضوع كا حكم دے_

ما كان لبشر: ان يؤتيه الله الكتاب ثمّ يقول للناس كونوا عباداً لي

٢_ انبياء (ع) كى طرف منسوب كرنا كہ وہ لوگوں كو اپنى عبادت كى طرف بلاتے ہيں ، آسمانى كتابوں ميں تحريف كرنے والوں كى گھڑى ہوئي بات ہے_

۶۰۰

و انّ منهم لفريقاً يلون السنتهم بالكتاب لتحسبوه من الكتاب ...ما كان لبشر ان يؤتيه الله الكتاب ثمّ يقول للناس كونوا عباداً لي سابقہ آيت كے اس آيہ كے ساتھ ارتباط سے يہ استفادہ ہوتاہے_

٣_ خداوندعالم كى طرف سے حضرت عيسى (ع) كى الوہيت كى نفى _ان ّ مثل عيسى عند الله (آيت ٥٩) ما كان لبشر ان يوتيه الله الكتاب اس آيت كے مورد نظر مصاديق ميں سے حضرت مسيح(ع) ہيں كيونكہ سابقہ آيات اہل كتاب كے بارے ميں ہيں _

٤_ انبياء (ع) انسانوں ميں سے افضل اور فوقيت ركھنے والے ہيں نہ كہما فوق انسان _ما كان لبشر ان يوتيه الله الكتاب و الحكم

٥_ كتاب اور حكمت ، انبياء (ع) كو خداوند متعال كا عطيہ _ان يوتيه الله الكتاب والحكم يہ اس صورت ميں ہے كہ ''الحكم''كے معنى حكمت كے ہوں _

٦_ حكومت ،انبياء (ع) كو خدا وند عالم كا عطيہ _ان يوتيه الله الكتاب و الحكم يہ اس صورت ميں ہے كہ''الحكم'' حكومت كے معنى ميں ہو_

٧_ انبياء (ع) لوگوں كو صرف خدا تعالى كى بندگى كى دعوت ديتے تھے_ما كان لبشر ثم يقول للناس كونوا عباداً لى من دون الله و لكن كونوا ربانيّين

٨_ انبياء (ع) نے كبھى بھى اپنے منصب اور دين خدا سے سوء استفادہ نہيں كيا _ما كان لبشر ثم يقول للناس كونوا عباداً لى من دون الله

٩_ مقام نبوت پر فائز ہونا اور كتاب و حكمت والا ہونا اس بات سے مناسبت نہيں ركھتا كہ لوگوں كو اپنى بندگى كى طرف دعوت دى جائے _ما كان لبشر: ثم يقول للناس كونوا عباداً لى من دون الله

١٠_ خداوند متعال كى عبوديت اور غير خدا سے عبوديت كى نفى ، انبياء (ع) كى دعوت كا اصلى محورہے _ما كان لبشر ...ثم يقول للناس كونوا عباداً لى من دون الله و لكن كونوا ربّانيين ربّانى اسے كہتے ہيں جو ربّ سے انتہائي ارتباط ركھتاہو اور اسكى بہت عبادت كرے_

١١_ اديان كے پيروكاروں كے اپنے انبياء (ع) كے بارے ميں مشركانہ اعتقادات خود ان انبياء (ع) كى تعليمات كے برخلاف ہيں _

۶۰۱

ما كان لبشر ثم يقول و لكن كونوا ربانيين

١٢_ انبياء (ع) كى رسالت خدا ئي انسانوں كى تربيت ہے_و لكن كونوا ربانيين

١٣_ آسمانى كتابوں كا پڑھانا اور پڑھنا انسان كے ربانى ہونے كا ذريعہ _كونوا ربانيين بما كنتم تعلمون الكتاب و بما كنتم تدرسون

١٤_ آسمانى كتابوں سے سيكھى ہوئي تعليمات پر عمل كرنا ضرورى ہے_ كونوا ربانيين بما كنتم تعملون الكتاب و بما كنتم تدرسون كيونكہ ربّانى ہونے كا حكم ان لوگوں كو ديا گيا ہے جنہوں نے آسمانى كتابوں كو سيكھا ہے معلوم ہوتاہے كہ صرف ان كا علم كافى نہيں ہے بلكہ ان پر عمل كرنا بھى ضرورى ہے_

١٥_ ربّانى علماء و دانشمند انسانوں كى آسمانى كتابوں كى تعليمات كى بنياد پرپرورش انبياء (ع) كے اہداف ميں سے ہے_

كونوا ربانيين بما كنتم تعلمون الكتاب

١٦_ آسمانى كتابيں سيكھنے اور سكھانے كے ليئے ہيں _بماكنتم تعلمون الكتاب وبما كنتم تدرسون

١٧_ لوگوں كو اپنى طرف دعوت دينے كے ليئے دينى منصب اور عہدے سے ناجائز استفادہ كرنا ممنوع ہے_

ما كان لبشر ان يوتيه الله الكتاب ثمّ يقول للناس كونوا عباداً لي

١٨_ علمائے دين آسمانى كتابوں كے علم كے مقابل ذمہ دارہيں _و لكن كونوا ربانيين بما كنتم تعلمون الكتاب و بما كنتم تدرسون

١٩_ آسمانى كتابيں لوگوں كے لئے قابل ادراك و فہم ہيں _بما كنتم تعملموں الكتاب و بما كنتم تدرسون

٢٠_ آنحضرت (ص) كا اپنے بارے ميں لوگوں كو غلو ( حد سے بڑھانا ) كرنے سے منع فرمانا_

ماكان لبشر ان يوتيه ثمّ يقول للناس كونوا عباداً لي رسول خدا (ص) نے فرمايا :''لا ترفعونى فوق حقى فان الله تعالى اتخذنى عبداً قبل ان يتخذنى نبياً '' مجھے ميرے مقام سے نہ بڑھاؤ كيونكہ خداوند عالم نے مجھے نبى بنانے سے پہلے بندہ بنايا ، اس كے بعد آپ (ص) نے

۶۰۲

مذكورہ بالا آيت كى تلاوت فرمائي (١)

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كے نواہى ٢٠ آسمانى كتابيں : ٥ ، ٩ ،١٣ ، ١٩ آسمانى كتابوں كى تحريف ٢;آسمانى كتابوں كى تعليمات ١٤ ;آسمانى كتابوں كے اہداف ١٦

انبياء (ع) : انبياء (ع) اور تربيت ١٢ ; انبياء (ع) كا مقام و مرتبہ٤ ; انبياء (ع) كى تعليمات ١١ ، ١٢ ، ١٣ ، ٥ ١ ; انبياء (ع) كى حكمت ٥ ، ٩;انبياء (ع) كى حكومت ٦ انبياء (ع) كى دعوت ٧ ، ٩ ، ١٠; انبياء (ع) كى ذمہ دارى كا دائرہ ١ ، ١٠ ;انبياء (ع) كى عصمت ٨ ;انبياء (ع) كى نبوت ٩;انبياء (ع) كے اہداف ١٢ ، ١٥

تربيت : ١٢

ترقى : ترقى كے مراحل ١٣

تعليم و تعلّم ١٣ ، ١٧ توحيد عبادى : ٣ ، ٧ ، ٩ ، ١٠

حضرت عيسى (ع) : حضرت عيسى (ع) كى الوہيت ٣

خدا تعالى : خدا تعالى كى بندگى ٧ ، ١٠ ; خدا تعالى كے عطيّے ٥ ، ٦;خدا تعالى كے نواہى ١

خودسازى : خود سازى كے عوامل ١٣

دين : دين سے ناجائز استفادہ ٨ ، ١٧

ذمہ دارى : علم اور ذمہ دارى ١٨

روايت : ٢٠ عقيدہ : باطل عقيدہ ٢ ، ١١

علمائ: ١٣ ، ١٥ ، ١٨

عمل : عمل كى اہميت ١٤

غلو : ٢٠

نبوت : ٩

____________________

١) عيون اخبار الرضا (ع) ج٢ ص ٢٠١حديث ١ باب ٤٦ نورالثقلين ج١ ص ٣٥٧ حديث ٢٠٩_

۶۰۳

وَلاَ يَأْمُرَكُمْ أَن تَتَّخِذُواْ الْمَلاَئِكَةَ وَالنِّبِيِّيْنَ أَرْبَابًا أَيَأْمُرُكُم بِالْكُفْرِ بَعْدَ إِذْ أَنتُم مُّسْلِمُونَ (٨٠)

وہ تمہيں يہ حكم بھى نہيں دے سكتا كہ ملائكہ يا انبياء كو اپنا پروردگار بنالوكيا وہ تمھيں كفر كا حكم دے سكتا ہے جب كہ تم لوگ مسلمان ہو _

١_ انبياء (ع) نے كسى كو يہ حكم نہيں ديا كہ وہ فرشتوں اور انبياء (ع) كو اپنا ربّ بنائيں _

ما كان لبشر ولا يامركم ان تتخذوا الملائكة والنبيين ارباباً

٢_ انبياء (ع) اور فرشتوں كى ربوبيت كا اعتقاد انبياء (ع) كے اہداف كے ساتھ سازگار نہيں _

ولايامركم ان تتخذوا الملائكة والنبيين ارباباً

٣_ بعض اہل كتاب كا ،انبياء (ع) اور فرشتوں كى ربوبيت كا معتقد ہونا_ولايامركم ان تتخذوا الملائكة والنبيين ارباباً

يہ آيت بعض اہل كتاب كے اعتقاد كى طرف ناظر ہے_

٤_ انبياء (ع) اور فرشتوں ( غير خدا ) كى ربوبيت كا اعتقاد كفر ہے_و لا يامركم ا يامركم بالكفر

٥_ انبياء (ع) ، فرشتے اور جو كچھ غير خدا ہے كائنات كى ربوبيت ميں مستقل كوئي تاثير نہيں ركھتے_

و لا يامركم ارباباً ايامركم بالكفر

٦_ خداوند عالم كے سامنے سرجھكانا كفر ( غير خدا كى ربوبيت كاعقيدہ) كے ساتھ سازگار نہيں _ايا مركم بالكفر بعد اذ انتم مسلمون

٧ خداوند متعال كے سامنے سر تسليم خم كرنااور اسكى توحيد، انبياء (ع) كى دعوت كى روح ہے_

ولا يامركم ان تتخذوا ا يامركم بالكفر بعد اذ انتم مسلمون

۶۰۴

انبياء (ع) : انبياء (ع) اور اہل كتاب ٣ ;انبياء (ع) اور توحيد ٧; انبياء (ع) اور خلقت ٥;انبياء (ع) كى تعليمات ١ ; انبياء (ع) كى دعوت ١ ، ٧;انبياء (ع) كے اہداف ٢ ; ربوبيت اورانبيا ء (ع) ٤

اہل كتاب ٣ : اہل كتاب اور انبياء (ع) ٣ ; اہل كتاب كے عقائد ٣ ;فرشتے اوراہل كتاب ٣

توحيد : ٧ توحيد صفاتى ١

دين : دين كى حقيقت ٧

سر تسليم خم كرنا: خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا ٦ ، ٧;سر تسليم خم كرنا اور كفر ٦

شرك : شرك كى نفى ٢ ;شرك كے موارد ٦

عالم خلقت : ٥ عالم خلقت كى تدبير ٥ ; فرشتے اورعالم خلقت ٥

عقيدہ : باطل عقيدہ ٢ ، ٣ ، ٤

فرشتے : ١ ،٣ ، ٤، ٥

كفر : ٦ كفر كے موارد ٤

۶۰۵

وَإِذْ أَخَذَ اللّهُ مِيثَاقَ النَّبِيِّيْنَ لَمَا آتَيْتُكُم مِّن كِتَابٍ وَحِكْمَةٍ ثُمَّ جَاءَكُمْ رَسُولٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَكُمْ لَتُؤْمِنُنَّ بِهِ وَلَتَنصُرُنَّهُ قَالَ أَأَقْرَرْتُمْ وَأَخَذْتُمْ عَلَى ذَلِكُمْ إِصْرِي قَالُواْ أَقْرَرْنَا قَالَ فَاشْهَدُواْ وَ أَنَا مَعَكُم مِّنَ الشَّاهِدِينَ (٨١)

اور اس وقت كو ياد كرو جب خدا نے تمام انبياء سے عہد ليا كہ ہم تم كو جو كتاب و حكمت دے رہے ہيں اس كے بعد جب وہ رسول آجائے جو تمھارى كتابوں كى تصديق كرنے والا ہے تو تم سب اس پر ايمان لے آنا او راس كى مدد كرنا _او رپھر پوچھا كيا تم نے ان باتوں كا اقراركرليا اور ہمارے عہد كو قبول كرليا تو سب نے كہا كہ بيشك ہم نے اقرا ركرليا _ ارشاد ہوا كہ اب تم سب گواہ بھى رہنا اور ميں بھى تمھارے ساتھ گواہوں ميں ہوں _

١_ خداتعالى كا انبياء (ع) اور ان كے پيروكاروں سے يہ عہد و پيمان لينا كہ وہ بعد والے نبى (ع) پر ايمان لائيں گے اور اسكى مدد كريں گے_اذ اخذ الله ميثاق النبيين ثمّ جاء كم رسول لتؤمنن به و لتنصرنّه ''ميثاق النبيين''ميں ميثاق سے مراد ہوسكتاہے خداوند عالم كا انبياء (ع) سے ليا جانے والا عہد وپيمان ہو اور ہوسكتاہے لوگوں سے انبياء (ع) كے ليئے ليا جانے والا ميثاق ہو_

٢_ خداوند عالم كا اہل كتاب كو وہ ميثاق ياد دلاكر جو گذشتہ انبياء (ع) سے پيغمبر اسلام (ص) كے بارے ميں ليا گيا تھا ، انكے خلاف استدلال كرنا _و اذ اخذ الله ميثاق النبيين يہ اس صورت ميں ہے كہ ''اذ'' ''اذكروا'' كے متعلق ہو اور اس كے مخاطب سابقہ آيات كے قرينہ سے اہل كتاب ہوں _

٣_ كتاب اور حكمت، انبياء (ع) كيلئے خداوند عالم كا

۶۰۶

عطيّہ_لما آتيتكم من كتاب: وحكمة

٤_ پيغمبر اسلام (ص) كو حكم كہ وہ لوگوں كو سابقہ انبياء (ع) سے ليا جانے والا وہ عہد و پيمان ياد دلائيں جو بعد والے پيغمبر (ص) پر ايمان لانے كے لازمى ہونے كے بارے ميں تھا _و اذ اخذ الله ميثاق النبيين لتؤ مننّ به

يہ اس صورت ميں ہے كہ '' اذ''،'' اذكر'' سے متعلق ہو_

٥_ تمام انبياء (ع) كا ايك ہى راستہ اور ايك ہى ہدف ہے_و اذ اخذ الله ميثاق النبيين لتؤمنن به و لتنصرنّه

٦_ ايك ہى پيغمبر (ص) كى پيروى كے نتيجہ ميں امّتوں كى وحدت كے لئے، انبياء (ع) سے خداوند عالم كا عہد و پيمان _

و اذ اخذ الله ميثاق النبيين لتؤمنن به و لتنصرنه بعد والے نبى (ع) پر ايمان اور اسكى پيروى كا لازمى ہونا بتلاتاہے كہ ہر زمانے ميں ايك ہى نبى (ع) محور رہاہے كہ اسكى پيروى كى بنياد پر امّتيں متحّد ہوجاتى تھيں _

٧_ سابقہ انبياء (ع) آنے والے رسولوں (ع) كى بعثت كا پيش خيمہ ہيں _و اذ اخذ الله ميثاق النبيين ثم ّ جاء كم رسول مصدق لما معكم لتومنن به

٨_ خداوند عالم كا انبياء (ع) كو كتاب اور حكمت دينے سے پہلے عہد و پيمان لينا _و اذ اخذ الله ميثاق النبيين لما آتيتكم من كتاب و حكمة يہ اس صورت ميں ہے كہ '' لما'' شرطيہ ہو_

٩_ پيغمبر اسلام (ص) پر ايمان اور آپ (ص) كى مدد كرنا ، خداتعالى كا گزشتہ انبياء (ع) اور انكے پيروكاروں سے ليا جانے والا عہد و پيمان_ثمّ جاء كم رسول مصدق لما معكم يہ اس صورت ميں ہے كہ يہ آيت اہل كتاب كو خطاب ہو اور '' رسول ''سے مراد پيغمبر اكرم (ص) ہوں _

١٠_ انبياء (ع) كى باہمى ذمہ دارى ہے كہ وہ ايك دوسرے كى حمايت كريں _و اذ اخذ الله ثمّ جاء كم رسول مصدق لما معكم لتؤمنن به و لتنصرنّه سابقہ انبياء (ع) كا بعد والے انبياء (ع) پر ايمان لانے كى نصيحت كرنا اور بعد والے انبياء (ع) كا سابقہ انبياء (ع) كى تصديق كرنا مذكورہ بالا مطلب پر دلالت كرتاہے_

۶۰۷

١١_ پيغمبر اكرم (ص) ،سابقہ انبياء (ع) اور سابقہ الہى كتابوں كى تصديق فرمانے والے ہيں _

ثمّ جاء كم رسول مصدق لما معكم يہ اس صورت ميں ہے كہ '' رسول ''سے مراد پيغمبر اسلام (ص) ہوں _

١٢_ دعوائے پيغمبرى كى صحت كى شرط سابقہ انبياء (ع) اور آسمانى كتابوں كى تصديق ہے_

ثم جاء كم رسول مصدق لما معكم

١٣_ صاحبان كتاب و حكمت پر پيغمبر اكرم (ص) كى حمايت كى ذمہ دارى _لما آتيتكم من كتاب و حكمة لتؤمنن به

كيونكہ كہ انبياء (ع) كتاب و حكمت ركھتے تھے انھيں پيغمبر اسلام (ص) كى حمايت كا حكم ہوا معلوم ہوتاہے كہ جس ميں بھى يہ خصوصيت ہو اگرچہ بالواسطہ طور پر اس پر بھى يہ ذمہ دارى عائد ہوگي_

١٤_ مكتب پہ ايمان كے ساتھ ساتھ اسكے اجرا كى جد وجہد كرناضرورى ہے _لتؤمنن به و لتنصرنه

١٥_ نئے دين كو قبول كرنا اور پہلے دين كو چھوڑنا مشكل امر ہے_و اذ اخذ الله ميثاق النبيين و اخذتم على ذلكم اصري

تاكيد كے ساتھ عہد و پيمان لينا بتلاتاہے كہ ہر دين و مذہب والے نئے دين كو قبول كرنے ميں ضد و سختى كا مظاہر ہ كرتے ہيں اور پہلے دين سے ہاتھ اٹھانا مشكل كام ہے_

١٦_ گذشتہ انبياء (ع) اور امّتوں كا بعد والے رسولوں (ع) پر ايمان لانے اور انكى مدد كرنے كے بارے ميں ليئے گئے ميثاق الہى كا اعتراف كرنا _قال ء اقررتم و اخذتم على ذلكم اصرى قالوا اقررنا

'' ء اقررتم '' انبياء (ع) سے اقرار لينا ہے اور ''اخذتم'' امتوں سے انبياء (ع) كے ذريعے عہد و پيمان لينے كا بيان ہے اور ''اقررنا'' تمام انبياء (ع) اور امتوں كا اقرار ہے_

١٧_ خداوند عالم كا انبياء (ع) اور انكى امّتوں كو ان سے ليئے گئے عہد و پيمان پر گواہ بننے اور گواہى دينے كا حكم_

قالوا اقررنا قال فاشهدوا و انا معكم من الشاهدين جملہ '' فاشھدوا ...'' گواہ بننے اور گواہى دينے دونوں پر دلالت كررہاہے_

١٨_ انبياء (ع) پر ايمان لانے اور انكى مدد كرنے كے

۶۰۸

سلسلہ ميں خداوند متعال كى طرف سے ليئے گئے عہد و پيمان كى عظمت_و اذ اخذ الله قال فاشهدوا

عہد و پيمان لينا اور پھر اس پر گواہ بننے اور گواہى دينے كا حكم عہد و پيمان كى عظمت پر دلالت كرتاہے_

١٩_ انبياء (ع) پر ايمان لانے اور انكى مدد كرنے كے سلسلہ ميں خداتعالى كے عہد و پيمان كے گواہ خدا وند عالم اور انبياء (ع) ہيں _و انا معكم من الشاهدين

٢٠_ خداتعالى كا انبياء (ع) كو پيغمبر اكرم(ص) كى حقانيت پر گواہ بنانا اور اس حقانيت پر ان كے ساتھ خود خداوند متعال كا گواہ ہونا_ثم جاء كم رسول قال فاشهدوا و انا معكم من الشاهدين يہ اس صورت ميں ہے كہ '' رسول''سے مراد پيغمبر اكرم (ص) ہوں _

٢١_ گذشتہ انبياء (ع) كى آنے والے انبياء (ع) كے بارے ميں بشارت_و اخذتم على ذلكم اصري

'' اصْر'' عہد كے معنى ميں ہے اور لوگوں سے آئندہ انبياء (ع) پر ايمان لانے اور انكى مدد كرنے كا عہد لينا خود ان كے آنے كى بشارت ہے_

٢٢_ انبياء (ع) كا فريضہ ہے كہ لوگوں كو انبياء (ع) ،پر ايمان اور انكى مدد كے بارے ميں خداوند متعال كے ان سے تاكيدى عہد و پيمان سے مطلع كريں _و اخذتم على ذلكم اصرى فاشهدوا و انا معكم من الشاهدين يہ اس صورت ميں ہے كہ '' فاشھدوا'' انبياء (ع) كو حكم ہو كہ امتوں كے سامنے شہادت دو_

٢٣_ پيغمبر اسلام (ص) اپنے سے پہلے انبياء (ع) اور آسمانى كتابوں كى تصديق كرنے والے ہيں _

ثم جاء كم رسول مصدق لما معكم امام صادق (ع) فرماتے ہيں : '' ثمّ جاء كم رسول مصدق لما معكم''ميں رسول سے مراد رسول اسلام (ص) ہيں (١)

٢٤_ انبيائے (ع) الہى كى ذمہ داريہے كہ وہ لوگوں كو پيغمبر اسلام ، ان كى بعثت اور انكے اوصاف كى پہچان كرائيں اور تصديق كا حكم ديں _و اذ اخذ الله ميثاق النبيين امير المؤمنين (ع) فرماتے ہيں :انّ الله تعالى اخذ الميثاق على الانبياء قبل نبيّنا ان يخبروا اممهم بمبعثه و نعته و يبشروهم به و يامروهم بتصديقه (٢)

____________________

١) تفسير قمى ج١ ص ٢٤٧ آيت ١٧٢ سورہ اعراف كے ذيل ميں ، نورالثقلين ج١ ص ٣٥٨ حديث ٢١١_ ٢) مجمع البيان ج٢ ص ٧٨٤ ، نورالثقلين ج١ ص ٣٥٩ حديث ٢١٥_

۶۰۹

اللہ تعالى نے ہمارے نبى (ص) سے پہلے انبياء (ع) سے يہ عہد ليا كہ وہ اپنى امتوں كو آنحضرت (ص) كى بعثت و صفت كى خبر ديں _ انہيں آنحضرت (ص) كى بشارت ديں اور ان كو حكم ديں كہ وہ آپ (ص) كى تصديق كريں _

٢٥_ خداوند عالم كا سابقہ انبياء (ع) كى امتّوں سے اپنے اپنے پيغمبر(ص) كى تصديق اور اسكى تعليمات پر عمل كرنے كے بارے ميں عھد و پيمان لينا _و اذ اخذ الله ميثاق النبيين امام صادق (ع) فرماتے ہيں :تقديره و اذ اخذ الله ميثاق امم النبيين بتصديق كلّ امّة نبيّها والعمل بما جاء هم به (١) يعنى اس آيت كى اصل يوں بنے گى كہ خدا نے نبيوں كى امتوں سے عہد لياكہ ہر امت اپنے نبى (ص) كى تصديق كرے اور اس كى تعليمات پر عمل كرے _

آسمانى كتابيں : ٣ ، ٨ ، ١١ ، ١٢ ، ٢٣ ، ٢٤

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) اور آسمانى كتابيں ١١ ، ٢٣; آنحضرت(ص) اور انبياء ٩ ، ١١ ، ٢٣ ، ٢٤ ; آنحضرت(ص)

اور اہل كتاب ٢ ;آنحضرت(ص) كى حقانيت ٢٠ ; آنحضرت(ص) كى حمايت ١٣ ; آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ٢ ، ٤

اديان : اديان كى ہم آہنگى ٥

استدلال كرنا : ٢

امّت واحدہ : ٦ انبياء (ع) ١ ، ٤ ، ٦ ، ٨ ، ٩ ، ١١ ، ١٢ ، ١٦ ، ١٨ ، ٢٢ ، ٢٣ ، ٢٤

انبياء (ع) كا پے در پے آنا ٧;انبياء (ع) كى بشارت ٢١ انبياء (ع) كى تعليمات ٢٥; انبياء (ع) كى حكمت ٣ ، ٨ ; انبياء (ع) كى دعوت ٢٢; انبياء (ع) كى ذمہ دارى ١٠ ، ١١ ، ١٧ ، ٢٢ ;انبياء (ع) كى گواہى ١٩ ، ٢٠; انبيائے (ع) ماسلف ٧،٢١

اہل كتاب: ٢

ايمان : آسمانى كتابوں پرايمان ١٢ ; انبياء (ع) پر ايمان ١٢ ، ١٦ ، ١٨ ، ١٩ ، ٢٢ ، ٢٥ ; پيغمبر اسلام(ص) پر ايمان٩ ، ٢٤ ; دين پر ايمان١٥; نبوت پرايمان ١ ، ٤ ، ٩ ، ١٩

خداتعالى : خدا تعالى كا عہد ١ ، ٢ ، ٤ ، ٦ ، ٨ ، ٩ ، ١٧ ، ١٨ ، ١٩ ، ٢٢ ; خدا تعالى كى گواہى ١٩; خدا تعالى كے اوامر ١٧ ;خداتعالى كے عطيّے ٣

____________________

١) تفسير تبيان ج٢ ص٥١٤ ، مجمع البيان ج٢ ص٧٨٤_

۶۱۰

دين : دين اور عينيت ١٤

روايت ٢٣ ، ٢٤ ، ٢٥

علماء : علماكى ذمہ دارى ١٣

عہد : انبياء (ع) كے ساتھ عہد ١ ، ٤ ، ٦ ، ٨ ، ٩ ، ١٦ ، ١٧

نبوت : ١ ، ٤ ، ٩ ، ١٩ ، نبوت كى دليليں ١٢

فَمَن تَوَلَّى بَعْدَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ (٨٢)

اس كے بعد جو انحراف كرے گا وہ فاسقين كى منزل ميں ہوگا _

١_ انبياء (ع) پر ايمان نہ لانا اور انكى مدد نہ كرنا فسق و فجور ہے_لتومنن به و لتنصرنه فمن تولّى بعد ذلك فاولئك هم الفاسقون

٢_ جو لوگ پيغمبر اسلام (ص) پر ايمان نہ لائيں اور آپ (ص) كى مدد نہ كريں وہ فاسق ہيں _لتومنن به و لتنصرنه فمن تولى بعد ذلك فاولئك هم الفاسقون يہ اس صورت ميں ہے كہ سابقہ آيت ميں ''رسول''سے مراد رسول اكرم (ص) ہوں

٣_ دين كے مركز سے نكلنا ، ہر زمانے ميں انبيائے (ع) الہى كى مخالفت كرنا اور دوسرے اديان كى طرف

مائل ہونا فسق ہے_و اذ اخذ الله فمن تولى بعد ذلك فاولئك هم الفاسقون

٤_ الہى عہد و پيمان كا توڑنا فسق ہے اور توڑنے والے فاسق ہيں _و اذ اخذ الله ميثاق فمن تولى بعد ذلك فاولئك هم الفاسقون

آنحضرت (ص) : ٢

ارتداد : ٣

انبياء (ع) :١

۶۱۱

عہد : عہد كا توڑنا ٤

فاسقين : ٢ ، ٤

فسق : ١ ، ٣ ، ٤

كفر :

انبياء (ع) كے بارے ميں كفر١ ، ٢ ; پيغمبر اسلام (ص) كے بارے ميں كفر ٢

أَفَغَيْرَ دِينِ اللّهِ يَبْغُونَ وَلَهُ أَسْلَمَ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ طَوْعًا وَكَرْهًا وَإِلَيْهِ يُرْجَعُونَ (٨٣)

كيا يہ لوگ دين خدا كے علاوہ كچھ او رتلاش كر رہے ہيں جب كہ زمين و آسمان كى سارى مخلوقات بہ رضا و رغبت يا بہ جبر و كراہت اسى كى بارگاہ ميں سر تسليم خم كئے ہوئے ہے او رسب كو اسى كى بارگاہ ميں واپس جانا ہے _

١_ اہل كتاب كا دين خدا ( پيغمبر اسلام (ص) پر ايمان اور انكى مدد كرنے)سے منحرف ہونا _

افغير دين الله يبغون سابقہ آيات پر توجہ كرتے ہوئے جو كہ اہل كتاب كے بارے ميں تھيں يہ آيت بھى اہل كتاب كى طرف اشارہ ہے_

٢_ خداوند عالم كے عہد و پيمان (انبياء (ع) پر ايمان لانا اور انكى مدد كرنا )پرعمل پيرا ہونا دين خدا ہے_

واذاخذ الله ميثاق ...افغير دين الله يبغون

٣_ دين كى طرف ميلان فطرى امر ہے_*

افغير دين الله يبغون ''بغي'' طلب كے معنى ميں ہے اور فعل مضارع ''يبغون''دائمى و مستمر طلب پر دلالت كرتاہے لہذا آيت ميں فرض كيا گيا ہے كہ لوگ دائمى طور پر دين كى طرف مائل رہتے ہيں _

٤_ غير خدا كے دين كا انتخاب نظام ہستى كى حركت سے مناسبت نہيں ركھتا_افغير دين الله يبغون و له اسلم من فى السماوات والارض

٥_ پيغمبر اكرم (ص) پر ايمان اور انكى مدد كرنا دين خدا ہے_

۶۱۲

ثمّ جاء كم رسول افغير دين الله يبغون يہ اس صورت ميں ہے كہ گذشتہ دو آيتوں ميں '' رسول ''سے مراد پيغمبر اسلام (ص) ہوں _

٦_ خدا تعالى كے سامنے سر تسليم خم كرنا ہى دين كى حقيقت ہے_افغير دين الله يبغون و له اسلم من فى السماوات

٧_ تمام باشعور موجودات خواہ نخواہ خدا وند متعال كے حضور سر تسليم خم كرتے ہيں _افغير دين الله يبغون و له اسلم من فى السماوات والارض طوعاً و كرها كلمہ '' مصنْ''پر توجہ كرتے ہوئے جو كہ صاحبان عقل موجودات كے ليئے آتاہے يہاں پر مراد باشعور موجودات ہيں _

٨_ آسمانوں ميں باشعور موجودات كا ہونا _و له اسلم من فى السماوات والارض

٩_ خداوند عالم كے حضور سر تسليم خم كرنا نظام ہستى كے كلى تحرك كى ہمراہى ہے_وله اسلم من فى السماوات و الارض طوعاً و كرهاً

١٠_ نظام ہستى ميں قوانين الہى كى حكمرانى _و له اسلم من فى السماوات والارض

١١_ تمام موجودات كا خداوند متعال كے سامنے سر تسليم خم كرنا ، دين كو قبول كرنے اور خدا وند عالم كے سامنے سر تسليم خم كرنے كے ضرورى ہونے كى دليل ہے _افغير دين الله يبغون و له اسلم من فى السماوات والارض

١٢_ تمام موجودات خداوند عالم كى طرف لوٹنے پر مجبور ہيں _ واليه يرجعون

١٣_ تمام موجودات كے خداوند متعال كى طرف جبرى رجوع كى طرف توجہ دين خدا كو قبول كرنے كا پيش خيمہ ہے_

افغير دين الله و اليه يرجعون جملہ ''واليہ '' دين خدا كى قبوليت كے لازمى ہونے كى دليل كے طور پر ہے جو كہ ''افغير دين ...''سے مستفادہے_

١٤_ تمام باشعور موجودات تكوينى طور پر توحيد خدا كے قائل ہيں _و له اسلم من فى السماوات والارض طوعاً و كرها

مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں امام صادق(ع)

۶۱۳

نے فرمايا: ہو توحيد ہم لله عزوجل(١)

١٥_ عالم ذرميں اصحاب يمين كا خدا كى ربوبيت كے بارے ميں اپنى رغبت و ميلان سے اعتراف اور اصحاب شمال كا مجبوراً اعتراف_و له اسلم من فى السماوات والارض طوعاً و كرهاً

امام صادق (ع) فرماتے ہيں :فخلق تربة آدم فقبض قبضة من كتفه الايمن فخرجوا الذر فقال لهم جميعا الست بربكم؟ قال اصحاب اليمين بلى طوعاً و قال اصحاب الشمال بلى كرهاً ...فذلك قوله تعالى ''وله اسلم من فى السماوات والارض طوعاً وكرهاً'' خداوند عالم نے آدم(ع) كى تربت كو خلق كيا پس اس كے دائيں كندھے سے ايك مٹھى مٹى لى اس سے لوگ ذرّوں كى صورت ميں نكلے پھر خدا تعالى نے ان سے كہا '' الست بربكم'' پھر اصحاب يمين نے رغبت سے اقرار كيا اور اصحاب شمال نے مجبوراً اعتراف كيا يہ ہے مراد اللہ تعالى كے اس فرمان سے''و له اسلم من فى السموات والارض طوعاً و كرها'' (٢)

١٦_ فرشتوں كا خداوند عالم كے سامنے سر تسليم خم كرنا_و له اسلم من فى السموات مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں رسول خدا (ص) نے فرمايا: امّامن فى السماوات فالملائكة (٣) سر تسليم خم كرنے والے جو آسمانوں ميں ہيں ان سے مراد فرشتے ہيں _

آخرت : آخرت پر ايمان كے اثرات ١٣

آنحضرت : ١ ، ٥

اطاعت : ١١

انبياء (ع) :٢

اہل كتاب : اہل كتاب كى گمراہى ١ ; پيغمبر اسلام (ص) اور اہل كتاب ١ ايمان ١٣ ،

انبياء (ع) پر ايمان ٢ ;ايمان اور عمل ١٣ ; پيغمبر اسلام (ص) پر ايمان ١ ، ٥

____________________

١) توحيد صدوق ص ٤٦ حديث ٧باب ٢ ، نورالثقلين ج١ ص ٣٦٠ حديث ٢٢٠_

٢) علل الشرائع ص ٤٢٥ حديث ٦ باب ١٦١ ، تفسير برہان ج١ ص ٢٩٥ حديث ١_

٣) الدرالمنثور ج٢ ص ٢٥٤_

۶۱۴

تكوين و تشريع :٤ ، ٩

توحيد : ١٤

خدا تعالى :

خدا تعالى كا عہد ٢;خدا تعالى كى حكمرانى ١٠ ; خدا تعالى كى ربوبيت ١٥ ; خد ا تعالى كى طرف بازگشت١٢ ، ١٣

دين : دين كو قبول كرنا ٤ ، ١١ ، ١٣ ; دين كى حقيقت ٢ ، ٦ ; دين كى طرف ميلان ٣

روايت : ١٤ ، ١٥ ، ١٦

زندگى : آسمانوں ميں زندگى ٨

سر تسليم خم كرنا: اللہ تعالى كے حضور سر تسليم خم كرنا ٦، ٧، ٩، ١١، ١٥، ١٦

عالم خلقت : عالم خلقت اور اطاعت ١١ ;عالم خلقت كى قانونمندى ١٠ ;عالم خلقت ميں شعور ٧

عالم ذرّ : عالم ذرّ ميں اصحاب شمال ١٥ ;عالم ذرّ ميں اصحاب يمين ١٥ عمل : ١٣

فرشتے : ١٦

فطرى رجحانات: ٣

معاد :١٢

موجودات : موجودات كا انجام ١٢;موجودات كى توحيد ١٤

۶۱۵

قُلْ آمَنَّا بِاللّهِ وَمَا أُنزِلَ عَلَيْنَا وَمَا أُنزِلَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَقَ وَيَعْقُوبَ وَالأَسْبَاطِ وَمَا أُوتِيَ مُوسَى وَعِيسَى وَالنَّبِيُّونَ مِن رَّبِّهِمْ لاَ نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ (٨٤)

پيغمبر ان سے كہہ ديجئے كہ ہمارا ايمان الله پر ہے او رجو ہم پر نازل ہوا ہے او رجو ابراہيم ، اسماعيل ، اسحاق ، يعقوب او راسباط پر نازل ہوا ہے اور جو موسى ، عيسى او رانبياء كو خدا كى طرف سے ديا گيا ہے ان سب پر ہے _ ہم ان كے د رميان تفريق نہيں كرتے ہيں او رہم خدا كے اطاعت گذار بندے ہيں _

١_ پيغمبر اسلام (ص) كو خداتعالى كا حكم كہ آپ(ص) اور آپ (ص) كى امّت خداوند متعال اور ، جو كچھ آپ(ص) اور سابقہ انبياء (ع) پر نازل كيا گيا ہے اس پر ايمان كا اظہار كريں _قل آمنا بالله و ما انزل علينا و ما اوتى موسى و عيسى و النبيون

٢_ حضرت ابراہيم (ع) ،حضرت اسماعيل (ع) ،حضرت اسحاق(ع) ، حضرت يعقوب(ع) اورآپ(ع) كے بيٹے انبياء (ع) ميں سے تھے اور انہيں خداوند عالم كى طرف سے وحى ہوتى تھي_و ما انزل على ابراهيم و الاسباط

چونكہ ''الاسباط'' جو نواسوں كے معنى ميں ہے حضرت يعقوب(ع) كے بعد ذكر ہوا ہو ، ايسا معلوم ہوتا ہے كہ اس سے مرادحضرت يعقوب(ع) كے بيٹے ہيں _

٣_ حضرت موسى (ع) اورحضرت عيسى (ع) خداوند عالم كے انبياء (ع) ميں سے اور صاحب كتاب ہيں _

و ما اوتى موسى و عيسي ظاہر يہ ہے كہ ''ما اوتي''سے مراد كتاب ہے_

۶۱۶

٤_ خداتعالى پر ايمان اور تمام انبيائے (ع) الہى اور آسمانى كتابوں پرايمان كا با ہم ہونا ضرورى ہے_

قل آمنا بالله و النبيون من ربّهم

٥_ تمام انبياء (ع) اور آسمانى كتابوں پر ايمان خدا تعالى كے عہد و پيمان پر عمل ہے _

و اذ اخذ الله ميثاق النبين قل آمنا بالله و ما انزل والنبيون من ربّهم

٦_ پيغمبر اكرم(ص) خاتم النبيين (ع) ہيں _و اذ اخذ الله قل آمنا بالله و النبيون من ربهم

كيونكہ جب دوسرے انبياء (ع) كے ميثاق كى بات ہورہى تھى تو ہر آنے والے رسول (ص) كے اقرار كا ذكر كيا گيا ليكن رسول اكرم (ص) كے ايمان ميں آنے والے رسول كے اقرار كا ذكر نہيں ہے_

٧_ خداوند عالم ، تمام انبياء (ع) اور آسمانى كتابوں پر ايمان اہم اعتقادى اصولوں ميں سے ہے_

قل آمنا بالله و النبيون من ربهم '' قل آمنا''سابقہ آيت ميں مذكور ''دين'' كو بيان كررہاہے لہذا اس آيت ميں ذكر كيئے جانے والے مطالب دين كے اہم اركان ہوں گے_

٨_ حضرت موسى (ع) اور حضرت عيسى (ع) كى شريعتوں اور ان پر نازل كى جانے والى كتابوں ( تورات و انجيل ) كى خاص اہميت _و ما اوتى موسى و عيسي

٩_ انبياء (ع) كى نبوت اور انكى آسمانى كتابوں كا نزول خداتعالى كى ربوبيت كا جلوہ ہے_

و ما اوتى والنبيون من ربهم

١٠_ تمام انبياء (ع) اور ان پر نازل كى جانے والى كتابوں پر ايمان نہ لانا خداوند عالم كے سامنے سر تسليم خم نہ كرنے كى علامت ہے_آمنا لا نفرق بين احد منهم و نحن له مسلمون

١١_ انبياء (ع) پر ايمان لانے ميں تفريق و تبعيض سے پرہيز ضرورى ہے_لانفرق بين احد منهم آيت كى ابتداء ميں '' آمنا''كے قرينہ سے تفريق نہ كرنا صرف انبياء (ع) پر ايما ن لانے كے لحاظ سے ہے نہ كہ ديگر جہات سے _

١٢_ پيغمبر اكرم(ص) كى اديان الہى كے پيروكاروں كو اعتقادى وحدت اور انبياء (ع) پر ايمان لانے ميں فرق نہ كرنے كى طرف دعوت _لا نفرق بين احد منهم

١٣_ اعتقادى اور عملى جہات كے حوالے سے اديان

۶۱۷

الہى اور انبياء (ع) ميں ہم آہنگى _آمنا بالله وما انزل لانفرق بين احد منهم و نحن له مسلمون

١٤_ پيغمبر اكرم (ص) اور ان كے پيروكاروں كا مكمل طور پرخدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا _

و نحن له مسلمون تسليم كے متعلق كا حذف اسكے عموم پر دلالت كرتاہے_

١٥_ سر تسليم خم كرنا دين خدا ( شريعت اسلام ) كى روح و حقيقت ہے _ و نحن لہ مسلمون گويا ''ونحن لہ مسلمون''گذشتہ مطالب كا خلاصہ ہے_

١٦_ سر تسليم خم كرنا صرف خداوند عالم كے حضور اور خدا كى خاطر ہونا چاہيئے_

و نحن له مسلمون

حصر، ''لہ'' ظرف كے اپنے متعلق''مسلمون'' پر تقدم سے حاصل ہوتا ہے_

١٧_ مؤمنين كا خدا كے سامنے سرتسليم خم كرنا تمام موجودات كے خدا كے حضور سر تسليم خم كرنے كے ساتھ ہم آہنگ ہے_و له اسلم من فى السموات والارض و نحن له مسلمون

آسمانى كتابيں : ٤ ، ٥ ، ٧ ، ٩ ، ١٠

آنحضرت (ص) : آنحضرت (ص) كى خاتميت٦;آنحضرت(ص) كى دعوت ١٢ ; آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ١; آنحضرت (ص) كے پيروكار ١ ، ١٤

اديان : اديان ميں ہم آہنگى ١٢ ، ١٣

انبياء (ع) : ١ ، ٢ ، ٣ ، ٤ ، ٥ ، ٩ ، ١٠

انبياء (ع) كى دعوت ١٢ ; انبياء (ع) كى ہم آہنگى ١٣

انجيل : انجيل كى اہميت ٨

ايمان : آسمانى كتابوں پرايمان ٤ ، ٥ ، ٧ ; انبياء (ع) پر ايمان ١ ، ٤ ، ٥ ، ٧ ، ١١ ،١٢; ايمان كے اركان ٧;خدا كے بھيجے ہوئے پرايمان ١

تكوين و تشريع ١٧

تورات : تورات كى اہميت ٨

۶۱۸

حضرت ابراھيم (ع) : حضرت ابراہيم (ع) كى نبوت ٢

حضرت اسحاق (ع) : حضرت اسحاق (ع) كى نبوت ٢

حضرت اسماعيل (ع) : حضرت اسماعيل (ع) كى نبوت ٢

حضرت عيسى (ع) : حضرت عيسى (ع) كى كتاب ٣ ;حضرت عيسى (ع) كى نبوت ٣

حضرت موسى (ع) : حضرت موسى (ع) كى كتاب ٣ ; حضرت موسى (ع) كى نبوت ٣

حضرت يعقوب (ع) : حضرت يعقوب (ع) كى اولاد ٢ ; حضرت يعقوب(ع) كى نبوت ٢

خدا تعالى : خدا تعالى كى ربوبيت ٩ ; خدا تعالى كا عہد ٥ خداتعالى كے اوامر ١

دين : دين كى حقيقت ١٥

سر تسليم خم كرنا : خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا١٠ ، ١٤ ، ١٥ ، ١٦ ، ١٧

عالم خلقت : عالم خلقت اور اطاعت ١٧

كفر : انبياء (ع) كے بارے ميں كفر ١٠ ; كفر كے اثرات ١٠

مسيحيت : دين مسيحيت ٨

نبوت ٢ ، ٣

يہود : دين يہود ٨

۶۱۹

وَمَن يَبْتَغِ غَيْرَ الإِسْلاَمِ دِينًا فَلَن يُقْبَلَ مِنْهُ وَهُوَ فِي الآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ (٨٥)

او رجو اسلام كے علاوہ كوئي بھى دين تلاش كرے گا تو وہ دين اس سے قبول نہ كيا جائے گا او روہ قيامت كے دن خسارہ والوں ميں ہو گا _

١_ دين اسلام كا قبول كرنا ، خداوند متعال كا انبياء (ع) اور لوگوں سے عہد و پيمان_و اذ اخذ الله ميثاق النبيين و من يبتغ غير الاسلام دينا يہ اس صورت ميں ہے كہ ''الاسلام ''سے پيغمبر اسلام (ص) كى شريعت مراد ہو_

٢_ اسلام كے علاوہ كسى دين كا انتخاب خدا وند عالم كو قابل قبول نہيں ہے_و من يبتغ غير الاسلام دينا فلن يقبل منه

٣_ خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنے كے علاوہ كوئي راہ و روش اختيار كرنا خدا تعالى كو قابل قبول نہيں ہے_

و من يبتغ غير الاسلام دينا فلن يقبل منه يہ اس صورت ميں ہے كہ سابقہ آيت كے قرينہ سے ''الاسلام ''سے مراد اس كے لغوى معنى ہوں يعنى خدا كے حضور سر تسليم خم كرنا _

٤_ اسلام ہى وہ واحد دين ہے جو عالمى ہے_و من يبتغ غير الاسلام دينا فلن يقبل منه

٥_ اسلام تمام سابقہ شريعتوں كو منسوخ كرنے والا ہے_و من يبتغ غير الاسلام دينا فلن يقبل منه

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''الاسلام ''سے پيغمبر اكرم (ص) كى شريعت مرادہو_

٦_ مسلمان ( خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنے والے ) سعادت و نيك بختى سے بہرہ مند اور اخروى نقصان سے محفوظ ہيں _ومن يبتغ ...وهو فى الآخرة من الخاسرين

٧_ اس حقيقت كى طرف توجہ كہ مسلمان آخرت ميں بہرہ مند ہونگے اور دوسرے لوگ نقصان ميں ہونگے اسلام قبول كرنے كا محرك ہے_ومن يبتغ ...و هو فى الآخرة من الخاسرين

۶۲۰

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749