تفسير راہنما جلد ۲

 تفسير راہنما5%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 749

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 749 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 172802 / ڈاؤنلوڈ: 6319
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۲

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

كتب عليكم القتال و هو كره لكم و عسى ان تكرهوا شيئا و هو خير لكم و عسى ان

٨_ خداوند عالم انسان كى سعادت و نيك بختى چاہتا ہے_كتب عليكم و الله يعلم و عسى ان تكرهوا شيئا و هو خير لكم

٩_ احكام الہى ميں ہرچيز كى حقيقى و واقعى مصلحتوں اور مفاسد كو معيار قرار ديا جاتاہے اور اسى بنياد پر خدا تعالى كى طرف سے حكم آتاہے_و عسى ان تكرهوا شيئا و هو خير لكم و عسى و هو شر لكم

١٠_ بيان احكام كى كيفيت ميں خدا كى رحمت و رافت ظہور پذير ہے_كتب عليكم القتال و هو كره لكم و عسى ان تكرهوا

حكم جہاد كى واقعى و حقيقى مصلحت كا بيان كرنااگر چہ اس كا ظاہر ناخوشگوار ہے اور مؤمنين كو اس چيز كى طرف متوجہ كرنا جس ميں ان كى واقعى طور پر بہترى ہے اس بات كى حكايت كرتا ہے كہ احكام كے بيان كى كيفيت ميں بھى خداوند متعال كس قدر مكلفين پر رؤف و رحيم ہے_

١١_ كسى حكم كے فلسفہ و حكمت كے بيان كا اس حكم پر عمل كو آسان كرنے ميں كردار_كتب عليكم القتال و عسى ان تكرهوا

جہاد كا حكم دينے كے ساتھ ہى اس كى حكمت و فلسفہ كا بيان كردينا مكلفين پر جہاد كو آسان كرنے كى خاطر ہے_

١٢_ احكام كے مصالح و مفاسد اور امور كے خير و شر سے خدا تعالى كى ذات آگاہ ہے_و الله يعلم و انتم لاتعلمون

١٣_ احكام الہى كے سامنے بے چوں و چراسر تسليم خم كرنا ضرورى ہے_كتب عليكم القتال و الله يعلم و انتم لاتعلمون

١٤_انسان كے مصالح و مفاسد سے آگاہى كى بنياد پر خداوند عالم نے احكام ( جيسے وجوب جہاد و غيرہ) وضع كئے ہيں _

كتب عليكم القتال و هو كره لكم و عسى و الله يعلم و انتم لاتعلمون

١٥_ احكام كے تمام مصالح و مفاسد اور امور كے خير و شر كے بارے ميں انسان كا علم محدود ہے_

و انتم لاتعلمون

١٦_ انسان كا احكام خدا سے ناخوش ہونا اسكى جہالت

۸۱

كى وجہ سے ہے_كتب عليكم القتال و هو كره لكم و عسى ان تكرهوا و انتم لاتعلمون

١٧_ كسى قانون كے كامل ہونے ميں علم مؤثر كردار ادا كرتاہے_كتب عليكم و الله يعلم و انتم لاتعلمون

١٨_ قانون ساز كو انسان كى حقيقى مصلحتوں اور نقصانات سے پورى طرح آگاہ ہونا چاہيئے_كتب عليكم القتال و انتم لاتعلمون

١٩_ ہدايت الہى كے بغيرانسان مصلحتوں اور نقصانات كى تشخيص ميں خطا سے دوچار ہوجاتاہے_

كتب عليكم القتال و هو كره لكم و انتم لاتعلمون

٢٠_ انسان اپنى جہالت اور خدا كے علم پر توجہ كرے تو يہ چيز احكام الہى كے قبول كرنے كا موجب بنتى ہے_

و الله يعلم و انتم لاتعلمون

٢١_ نفسيانى تمايلات كے باوجود قضا و قدر الہى پر راضى ہونا ضرورى ہے _عسى ان تكرهوا شيئا و هو خير لكم

رسول خدا(ص) نے فرمايا '' ...ارض عن الله بما قدر و ان كان خلاف ھواك فانہ مثبت فى كتاب الله '' قال:''و عسى ان تكرھوا شيئا''(١) ترجمہ:'' خدا كى تقدير پر راضى ہوجاؤ اگرچہ تمھارى خواہشات كے برخلاف ہو كيونكہ كتاب خدا ميں يہ ثبت ہوچكا ہے كہ فرمايا:''وعسى ان تكرہوا شيئا''_

احكام: ١، ١٤ احكام كى تشريع ٩، ١٠; فلسفہ احكام ٩، ١١، ١٢، ١٤، ١٥، ١٨

اقدار: منفى اقدار ٢

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا علم ١٢، ١٤، ٢٠; اللہ تعالى كى رحمت ١٠; اللہ تعالى كى مہربانى ١٠; اللہ تعالى كى ہدايت ١٩

الہى فريضہ: الہى فريضہ پر عمل ٧ ;الہى فريضہ پر عمل كا پيش خيمہ ١١

انسان: انسان كا تمايل ٢، ٦، ٧،٢١ ;انسان كا علم ١٥; انسان كى جہالت ١٩

____________________

١) تفسير طبرى ج٢ ص٢٠١، الدر المنثور ج١ ص ٥٨٧_

۸۲

تعبد: تعبد كى اہميت ١٣

جنگ: جنگ كو ناپسند كرنا٢، ٥; جنگ كى قدر و قيمت ٥

جہاد: احكام جہاد ١، ١٤; جہاد كى قدر و قيمت٥

جہالت: جہالت كے اثرات ١٦

خير: خير كا سرچشمہ٨ خير و شر: ٢، ٣، ٤، ٥، ٦، ١٢، ١٥

دين: دين سے روگردانى ١٦;دين قبول كرنا ٢٠

روايت: ٢١

سر تسليم خم كرنا: سر تسليم خم كرنے كى اہميت ١٣،٢١

سعادت: سعادت كے عوامل ٨

شرور: شرور كا فلسفہ ٣

علم: علم اور عمل كا ارتباط٢٠ ; علم كے اثرات ١٧

قانون سازي: قانون سازى كى شرائط ١٨; قانون سازى ميں علم ١٧، ١٨

قتل: قتل كا ناپسنديدہ ہونا ٢

قدر و قيمت كا اندازہ لگانا: قدر و قيمت كا اندازہ لگانے كا معيار ٦

قضا و قدر: ٢١

گمراہي: گمراہى كا پيش خيمہ ١٩

مسلمان: مسلمانوں كى ذمہ دارى ١

مصالح و مفاسد: ٩، ١٢، ١٤، ١٥،١٨، ١٩

واجبات: ١، ١٤

ہدايت: ہدايت كا پيش خيمہ ٢٠

۸۳

يَسْأَلُونَكَ عَنِ الشَّهْرِ الْحَرَامِ قِتَالٍ فِيهِ قُلْ قِتَالٌ فِيهِ كَبِيرٌ وَصَدٌّ عَن سَبِيلِ اللّهِ وَكُفْرٌ بِهِ وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَإِخْرَاجُ أَهْلِهِ مِنْهُ أَكْبَرُ عِندَ اللّهِ وَالْفِتْنَةُ أَكْبَرُ مِنَ الْقَتْلِ وَلاَ يَزَالُونَ يُقَاتِلُونَكُمْ حَتَّىَ يَرُدُّوكُمْ عَن دِينِكُمْ إِنِ اسْتَطَاعُواْ وَمَن يَرْتَدِدْ مِنكُمْ عَن دِينِهِ فَيَمُتْ وَهُوَ كَافِرٌ فَأُوْلَئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ وَأُوْلَئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ (٢١٧)

پيغمبر يہ آپ سے محترم مہينوں كے جہاد كے بارے ميں سوال كرتے ہيں تو آپ كہہ ديجئے كہ ان ميں جنگ كرنا گناہ كبيرہ ہے او رراہ خدا سے رو كنا اور خدا اور مسجدالحرام كى حرمت كا انكار ہے اور اہل مسجدالحرام كا وہاں سے نكال دينا خدا كى نگاہ ميں جنگ سے بھى بدتر گناہ ہے اور فتنہ تو قتل سے بھى بڑا جرم ہے _اور يہ كفار برابر تم لوگوں سے جنگ كرتے رہيں گے يہاں تك كہ ان كے امكان ميں ہو تو تم كو تمھارے دين سے پلٹا ديں _ اور جو بھى اپنے دين سے پلٹ جائے گا اور كفر كى حالت ميں مرجائے گا اس كے سارے اعمال برباد ہو جائيں گے او روہ جہنمى ہو گا اور و ہيں ہميشہ رہے گا _

١_لوگوں كا پيغمبر اكرم(ص) سے حرام مہينوں (قابل احترام مہينے)ميں جنگ و خونريزى كے بارے

ميں سوال كرنا _يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه

۸۴

٢_ لوگوں كے رسول اكرم(ص) سے سوالات، آيات كے نزول اور احكام الہى كے بيان كا پيش خيمہ بنتے تھے_

يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير

٣_ نبى كريم(ص) كى وساطت سے احكام الہى كا بيان اور ابلاغ _يسئلونك عن الشهر الحرام قل قتال فيه كبير

٤_ قرآن كريم حقائق كو بيان كرتا ہے اگرچہ كچھ موارد ميں وہ حقائق بعض مسلمانوں كے نقصان ميں ہى كيوں نہ ہوں _

يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير بعض مسلمانوں نے ماہ رجب ميں كچھ كافروں پر حملہ كيا اور انھيں قتل يا اسير كر ليا، اس واقعہ كے بعد مذكورہ بالا آيت نازل ہوئي جس ميں محترم مہينوں ميں جنگ كو حرام قرار ديا گيااگرچہ اس حقيقت كا بيان كرنا مسلمانوں كے اس گروہ كيلئے نقصان كا باعث ہوا_

٥_ بعض مہينے ( حرام مہينے) تقدس اور احترام ركھتے ہيں _يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير

''الشھرالحرام''ميں الف ولام جنس كيلئے ہے كہ جس كى وجہ سے''الشھرالحرام'' تمام محترم مہينوں كو شامل ہو جائے گا جو كہ رجب، ذى القعدہ، ذى الحجہ اور محرم ہيں _

٦_ محترم مہينوں ميں جنگ گناہان كبيرہ ميں سے ہے_يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير

٧_ حرمت والے مہينے زمانہ جاہليت ميں بھى محترم تھے( جنگ ممنوع تھي) اور اسلام نے اس كى تائيد كى ہے_

يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير ظاہر يہ ہے كہ سائل كے سوال ميں بھى كلمہ''الحرام''(قابل احترام) آيا ہے لہذا نتيجہ يہ ہوا كہ يہ مہينے قرآن كريم كے اس حكم سے پہلے بھى ( كہ ان مہينوں ميں جنگ كرنا حرام تھا) خصوصى احترام ركھتے تھے_

٨_ اسلام ايك صلح طلب دين ہے_يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير

اسلام نے ان مہينوں ميں جنگ كى حرمت پر مبنى زمانہ جاہليت كى روش كى تائيد كى ہے_

۸۵

يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير

٩_ اللہ تعالى كى نگاہ ميں راہ خدا سے روكنا اور اس كا انكاركرنا، محترم مہينوں ميں جنگ كرنے سے كہيں بڑا گناہ ہے_

عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير وصد عن سبيل الله وكفر به اكبر عند الله

يہ مطلب اس صورت ميں ہے كہ''صد عن سبيل الله ''مبتداء اور''اكبر''اس كى خبر ہو_

١٠_ اللہ تعالى كى نظر ميں مسجدالحرام ميں جانے سے روكنا محترم مہينوں ميں جنگ كرنے سے بڑا گناہ ہے_

الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير و صد عن سبيل الله و المسجد الحرام ... اكبر عند الله

يہ مطلب اس صورت ميں ہے جب''و المسجدالحرام''عطف ہو''سبيل اللہ'' پر اور ''صد'' مبتداء اور''اكبر'' ا س كى خبر ہو يعني''صد عن سبيل الله و صد عن المسجد الحرام اكبر''

١١_ خدا وند متعال كى نظر ميں اہل مكہ كو وہاں سے نكالنا اور بے گھر كرنا، محترم مہينوں ميں جنگ كرنے سے بڑا گناہ ہے_يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير و اخراج اهله منه اكبر

١٢_ محترم مہينوں ميں حرم الہى كى امنيت اور حفاظت كا انتظام ضرورى ہے_يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير

١٣_ خداوند عالم ہى گناہوں كے درجات معين فرماتا ہے_قتال فيه كبير اكبر عند الله والفتنة اكبر

اس آيت ميں ''عندالله '' كا كلمہ اس معنى پر دلالت كررہاہے كہ اعمال كى قدر و منزلت كا معيار فقط خداوند متعال كى درجہ بندى كے ذريعہ متعين ہوتا ہے_

١٤_ مسجد الحرام مخصوص تقدس و احترام كى حامل ہے _و المسجد الحرام و اخراج اهله منه اكبر

١٥_ مسجدالحرام كے اہل ہونے كى صلاحيت صرف اور صرف نبى اكرم(ص) اور مومنين ركھتے ہيں نہ كہ مشركين اور كفار*و اخراج اهله منه اكبر عند الله اس بات كے پيش نظر كہ پيغمبر(ص) اسلام اور

۸۶

مسلمانوں كو اہل مسجدالحرام شمار كيا گيا ہے، شايد يہ كنايہ ہو كہ يہ لوگ مسجدالحرام كى اہليت ركھتے ہيں اور كافر نااہل ہيں _

١٦_ بعض مسلمانوں (عبدالله ابن جحش اور انكے ساتھيوں )نے محترم مہينوں ميں كفار مكہ كے ساتھ جنگ كرنے كا اقدام كيا_يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير اس آيت كے شان نزول ميں آيا ہے كہ عبدالله ابن جحش اور اس كے ساتھيوں نے رجب كے مہينے ميں كفار مكہ كے ايك تجارتى كارواں پر حملہ كر ديا اور ان ميں سے كچھ كو قتل كر ديا اور كچھ كو قيدى بنا ليا_ (مجمع البيان اور دوسرى تفسيريں ) _

١٧_ مشركين مكہ كفر پيشہ تھے اور راہ خدا اور مسجد الحرام سے روكنے والے تھے_و صد عن سبيل الله و كفر به و المسجد الحرام و اخراج اهله

١٨_ محترم مہينوں ميں جنگ كرنا لوگوں كو راہ خدا اور مسجد الحرام سے روكنے كا موجب اور خدا كے ساتھ كفر ہے_

يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير و صد عن سبيل الله و كفر به و المسجد الحرام

يہ اس صورت ميں ہے كہ''و صد عن سبيل الله ''،''كبير''پرعطف ہو يعني''قتال فيہ صد عن سبيل الله و كفر بہ ''

١٩_ فتنہ برپاكرنے كا گناہ حرام، مہينوں ميں انسان كو قتل كرنےسے بھى بڑاہے_قل قتال فيه كبير و الفتنة اكبر من القتل ''القتل''ميں الف لام عھد كيلئے ہے يعنى حرام مہينوں ميں قتل_

٢٠_ كفار، مسلمانوں كے ساتھ ہميشہ اس بات كى خاطر جنگ كرتے ہيں كہ اگر ہوسكے تو انہيں اسلام سے روگرداں كرديں _و لا يزالون يقاتلونكم حتى يردوكم عن دينكم ان استطاعوا

يہ اس صورت ميں ہے كہ''ان استطاعوا''كى شرط كا جواب محذوف ہو اور''حتى يردوكم'' جواب كى دليل ہو_

٢١_ كافروں كے مقابلے ميں مسلمانوں كا ہوشيار رہنا ضرورى ہے_

ولايزالون يقاتلونكم حتى يردوكم عن دينكم ان استطاعوا

۸۷

٢٢_ لوگوں سے امن و امان چھين لينا انسان كے قتل سے بڑا گناہ ہے_و الفتنة اكبرمن القتل

٢٣_كفار اگر توانائي ركھتے ہوں تو ہميشہ مسلمانوں كے ساتھ بر سر پيكار رہيں گے_و لا يزالون يقاتلونكم حتى يردوكم عن دينكم ان استطاعوا يہ اس صورت ميں ہے كہ''ان استطاعوا'' كى شرط كا جواب مخدوف ہو اور''لايزالون يقاتلونكم'' اس پر دليل ہو_

٢٤_خداوند متعال مسلمانوں كے بارے ميں كفار كے اہداف اور ان كى پوشيدہ نيّتوں كو آشكار كركے مسلمانوں كو خبردار كررہاہے_ولا يزالون يقاتلونكم حتى يردوكم عن دينكم ان استطاعوا

٢٥_ خدا كے ساتھ كفر ، اس كے راستے اورمسجد الحرام سے روكنا اور اہل مسجد الحرام كووہاں سے نكالنا يہ سب فتنہ پرورى كے مختلف نمونے ہيں _و صد عن سبيل الله و كفر به و المسجد الحرام و اخراج اهله منه اكبر عند الله و الفتنة اكبر من القتل

٢٦_كفار صلح كو قبول نہيں كرتے اور مسلمانوں كے گہرے دشمن ہيں _ولايزالون يقاتلونكم

٢٧_ جو لوگ مرتد ہو كر مرتے ہيں ان كے اعمال دنيا و آخرت ميں تباہ و نابود(حبط) ہوجاتے ہيں _

و من يرتدد منكم عن دينه فيمت و هو كافر فاولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الاخرة

٢٨_ خداوند متعال كى بارگاہ ميں مرتد كى توبہ كے قبول ہونے كا امكان ہے_و من يرتدد منكم عن دينه فيمت و هو كافر فاولئك حبطت اعمالهم جمله'' و ھو كافر'' اعمال كے حبط اور نابود ہونے كو صرف اس صورت ميں منحصر كر رہا ہے جب مرتد شخص كفر كى حالت ميں مر جائے لہذا يہ اس صورت كو شامل نہيں ہے كہ جب مرتد توبہ كر كے مرے _ پس مرتد كى توبہ بے اثر نہيں ہوگى بلكہ اس كا قبول ہونا ممكن ہے_

٢٩_ ايمان ميں پائيدارى اور ثابت قدمى خداوند عالم كے نزديك اعمال كى قدر و قيمت كا معيار ہے_

و من يرتدد منكم عن دينه فيمت و هو كافر فاولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الاخرة

وہ لوگ جو اپنے ايمان ميں مضبوط نہيں ہيں اگر آخر كار مرتد ہوجائيں تو ان كے اعمال حبط (تباہ) ہونے كى وجہ سے بے قيمت ہوجائيں

۸۸

گے_ لہذا اعمال كى قدر و قيمت كا معيار ايمان كى مضبوطى اور ثابت قدمى ہے_

٣٠_ دنيا و آخرت ميں ايمان كے اثرات مرتب ہوتے ہيں _فاولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الاخرة

٣١_ موت، توبہ كى مہلت كا اختتام ہے_و من يرتدد منكم عن دينه فيمت و هو كافر فاولئك حبطت اعمالهم

٣٢_ جو مرتد ہو كر مرے گا وہ ہميشہ جہنم كے عذاب ميں مبتلا رہے گا_و من يرتدد منكم عن دينه فيمت و اولئك اصحاب النار هم فيها خالدون

٣٣_ كفر اور ارتداد، جہنم ميں ہميشہ رہنے اور دنيا و آخرت ميں اعمال كے حبط (تباہ) ہونے كا موجب ہے_

و من يرتدد منكم عن دينه فيمت و هو كافر فاولئك حبطت اعمالهم و اولئك اصحاب النار

٣٤_ دشمن كے شبہات اور پروپيگنڈوں كا جواب دينا اور صورتحال كے مطابق اس كا مناسب انداز ميں مقابلہ كرنا ضرورى ہے_يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير حرام مہينے ميں مسلمانوں كى طرف سے قتل كا واقعہ ہوا جس سے دين كے دشمنوں كو پروپيگنڈا اور اعتراض كا موقع ملا_ قرآن كريم نے محترم مہينے ميں قتل كى حرمت بيان كرنے كے ساتھ ساتھ مشركين كى خلاف كاريوں كو آشكار كر كے ان كے پروپيگنڈے كو بے اثر كر ديا_

٣٥_ كفار مسلمانوں كى خلاف ورزى كو بڑا بنا كر پيش كرتے ہيں اور اپنے تباہ كن اعمال سے چشم پوشى كرتے ہيں _

يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير و صد عن سبيل الله و كفر به و اخراج اهله منه اكبر عند الله

بعض كے نزديك نبى اكرم(ص) سے يہ سوال كرنے والے مشركين مكہ تھے تاكہ اس طرح سے بعض مسلمانوں كى خلاف ورزى كا جناب رسالتمآب (ص) كو احساس دلائيں اور ان كے خلاف پروپيگنڈا كريں _

٣٦_ خداوند متعال نے ارتداد كے برُے نتائج كے بارے ميں خبردار كيا ہے_و من يرتدد منكم عن دينه فيمت و هو كافر فاولئك حبطت اعمالهم و اولئك

۸۹

اصحاب النار هم فيها خالدون

٣٧_ مشركين مكہ اہل مسجد الحرام ( رسول اكرم(ص) اور مومنين) كو نكال باہر كرديتے اور شہر بدر ديتےتھے_

والمسجد الحرام واخراج اهله

آنحضرت(ص) : آنحضرت (ص) سے سوال ١، ٢;آنحضرت(ص) كى جلاوطنى ٣٧;آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ٣; آنحضرت (ص) كے فضائل ١٥

احكام: احكام كى تشريع ٢ ; امضائي احكام ٧

ارتداد: ارتداد كى سزا ٣٣;ارتداد كے اثرات ٢٧، ٣٦

اسلام: اسلام اورصلح ٨ ;صدر اسلام كى تاريخ ١٦، ٣٧

امن عامہ: امن عامہ كى اہميت ٢٢

اہل مكہ: اہل مكہ كى جلاوطنى ١١، ٣٧

ايمان: ايمان كے اثرات ٣٠ ; ايمان ميں استقامت ٢٩

توبہ: توبہ كى مہلت ٣١

جاہليت: زمانہ جاہليت كى رسميں ٧

جنگ: جنگ كے احكام ١، ٦، ٧

جہنم: جہنم ميں ہميشہ رہنا ٣٢، ٣٣

حرام مہينے: ١، ٥، ٦، ٧، ١٢، ١٩

حرام مہينوں ميں جنگ ٩، ١٠، ١١، ١٦، ١٨، ١٩

حق: حق كااظہار ٤

خدا تعالى: خدا تعالى كا متنبہ كرنا ٢٤، ٣٦

دشمن: دشمنوں كے ساتھ برتاؤ كا طريقہ ٣٤

۹۰

سازش: سازش كو آشكار كرنا ٢٤

سبيل الله : سبيل اللہ سے روكنا ٩، ١٧، ٢٥

شبہہ: شبہہ كا جواب ٣٤

صلح: ٨

عذاب: اہل عذاب٣٢; عذاب كے موجبات ٣٣

عمل: عمل كى قدر و قيمت ٢٩; حبط اعمال كے اسباب ٢٧، ٣٣

فساد و تباہي: فساد و تباہى كے اثرات ١٩; فسا د و تباہى كے موارد٢٥

قتل : قتل كا گناہ ٩ ١، ٢٢

قدر و قيمت: قدر و قيمت كا معيار ٢٩

قرآن كريم : قرآن كريم كا كردار ٤

كفار: كفار اور مسجد الحرام ١٥;كفار كا برتاؤ٣٥; كفار كى دشمنى ٢٣، ٢٦;كى سازش ٢٤; كفار مكہ ١٦

كفر: اللہ تعالى كے بارے ميں كفر ٩، ١٨، ٢٥;كفر كى سزا ٣٣;كفر كے موارد ١٨

گناہ: گناہ كبيرہ ٦، ٩، ١٠، ١١، ١٩، ٢٢;گناہ كے مراتب ١٣

مرتد: مرتد كى توبہ ٢٨،مرتد كى سزا ٣٢

مسجد الحرام: مسجد الحرام كا امن ١٢;مسجد الحرام كا تقدس ١٤، ١٥;مسجد الحرام ميں جانے سے روكنا ١٠، ١٧، ١٨، ٢٥

مسلمان : صدر اسلام كے مسلمان ١٦; مسلمان اور كفار ٢٠، ٢١، ٢٣، ٢٤، ٢٥، ٣٥;مسلمانوں كے دشمن ٢٠، ٢٣، ٢٦

موقف اختيار كرنا : موقف اختيار كرنے كى اہميت ٣٤

مقدس ايام: ٥ مقدس مقامات: ١٤

۹۱

مشركين: مشركين اور مسجد الحرام ١٥;مشركين كا كفر ١٧; مشركين مكہ ١٧، ٣٧

مومنين: مومنين كى جلاوطنى ٣٧; مومنين كے فضائل ١٥

ہوشياري: ہوشيارى كى اہميت ٢١

إِنَّ الَّذِينَ آمَنُواْ وَالَّذِينَ هَاجَرُواْ وَجَاهَدُواْ فِي سَبِيلِ اللّهِ أُوْلَئِكَ يَرْجُونَ رَحْمَتَ اللّهِ وَاللّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ (٢١٨)

بيشك جو لوگ ايمان لائے اور جنھوں نے ہجرت كى اور راہ خدا ميں جہاد كيا وہ رحمت الہى كى اميد ركھتے ہيں اور خدا بہت بخشنے والا اور مہربان ہے _

١_ خدا تعالى كى راہ ميں جہاد كرنے والے مہاجرين اور مومنين اس كى رحمت كى اميد ركھتے ہيں _ان الذين امنوا و الذين هاجروا و جاهدوا فى سبيل الله اولئك يرجون رحمت الله

٢_ رحمت الہى كى اميد ركھنا اور اپنے آپ كو اس كا مستحق نہ سمجھنا مؤمنين اور راہ خدا ميں جہاد كرنے والے مہاجرين كى خصوصيات ميں سے ہے_ان الذين امنوا و الذين هاجروا و جاهدوا فى سبيل الله اولئك يرجون رحمت الله

٣_ ايمان، ہجرت اور راہ خدا ميں جہاد ،خداوند قدوس كى رحمت كى اميد ركھنے كے اسباب ميں سے ہيں _

ان الذين امنوا و الذين هاجروا و جاهدوا فى سبيل الله اولئك يرجون رحمت الله

٤_ جہاد اور ہجرت اس وقت قدر و منزلت ركھتے ہيں جب راہ خدا ميں ہوں _و الذين هاجروا و جاهدوا فى سبيل الله

۹۲

٥_ خدا كى راہ ميں ہجرت و جہاد كى قدر و منزلت اور مجاہد مہاجرين كى باقى مومنين پر فضيلت و برتري_

ان الذين امنوا و الذين هاجروا و جاهدوا فى سبيل الله ايسا معلوم ہوتا ہے كہ موصول (الذين) كا تكرار ايمان كى قدر و منزلت پر دلالت كرتا ہے اگرچہ جہاد و ہجرت كے بغير ہى كيوں نہ ہو_ ليكن اگر جہاد اور ہجرت كے ہمراہ ہو تو ايمان كى اہميت و عظمت اور بھى بڑھ جاتى ہے_

٦_خدا كى رحمت اور مغفرت مومنين اور راہ خدا ميں جہاد كرنے والے مہاجرين كے شامل حال ہوتى ہے_

الذين امنوا و الذين هاجروا و الله غفور رحيم

٧_ خداوند عالم غفور اور رحيم ہے_و الله غفور رحيم يہ اس صورت ميں ہے كہ''رحيم'' خبر كے بعد دوسرى خبر ہو_

٨_ خدا كى رحمت اس كى مغفرت كے ہمراہ ہے_و الله غفور رحيم

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''رحيم'' ، ''غفور'' كى صفت ہو يعنى خدا ايسا بخشنے والا ہے جو رحيم ہے_

٩_ مومنين اور راہ خدا ميں جہاد كرنے والے مہاجرين بھى اس كى رحمت اور مغفرت كے محتاج ہيں _

ان الذين امنوا و الذين هاجروا و جاهدوا فى سبيل الله و الله غفور رحيم

١٠_ صدر اسلام كے جن مسلمانوں نے محترم مہينے ميں كافروں كے ساتھ جنگ كي، ان كے گناہ كى مغفرت _ (عبد الله ابن جحش اور اس كے ساتھي)_ان الذين امنوا و الذين هاجروا آيت كے شان نزول كے پيش نظر اس آيت كے پہلے مصداق عبد الله ابن جحش اور اس كے ساتھى ہيں جو مدينہ سے نكل كر نخلہ نامى جگہ پر مشركين مكہ كے تجارتى قافلہ پر حملہ كرتے ہيں اور ان كے كچھ آدميوں كو قتل كرتے ہيں يا قيدى بنا ليتے ہيں _

١١_ خدا كى راہ ميں جہاد كرنے والے مومنين كى خطاؤں سے درگذر كرنا ضرورى ہے_

ان الذين امنوا و الله غفور رحيم عبدالله ابن جحش اور اس كے ساتھى حرام مہينے ميں جنگ كر كے غلطى كے مرتكب ہوئے ليكن خداوند عالم نے ان كى غلطى معاف كر دي_

۹۳

١٢_ عبد الله ابن جحش اور اس كے ساتھى خدا كى راہ ميں جہاد كرنے والے مومنين اور مہاجرين ميں سے تھے_

ان الذين امنوا و الذين هاجروا و جاهدوا فى سبيل الله مفسرين اس آيت كے مورد نزول كو عبد الله ابن جحش اور اس كے ساتھى شمار كرتے ہيں كہ جو پيغمبر اسلام(ص) كے حكم پر نخلہ نامى جگہ تك ہجرت كر كے گئے تاكہ وہاں سے دشمن كے بارے ميں خبريں حاصل كر كے پيغمبر (ص) اسلام كو بھيجيں _

١٣_ مومنين اور مجاہد مہاجرين خدا كى رحمت كے حقيقى اميدوار ہيں _ان الذين امنوا اولئك يرجون رحمت الله

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١٠، ١٢

اسماء و صفات: رحيم ٧ غفور ٧

اعلام : ١٢

اميدواري: اميدوارى كے عوامل ٣

ايمان: ايمان كے اثرات ٣

جنگ: كافروں كے ساتھ جنگ ١٠

جہاد: جہاد كى قدر ومنزلت ٣، ٤، ٥

حرمت والے مہينے: حرمت والے مہينوں ميں جنگ١٠

خدا تعالى خدا تعالى كى رحمت ٨، ٩; خدا تعالى كى مغفرت ٦، ٨، ٩

رحمت: رحمت جن كے شامل حال ہے٦ ; رحمت كى اميد ١، ٢، ٣، ١٣

قدر و قيمت: قدر و قيمت كا معيار٤، ٥

گناہ: گناہ كى مغفرت١٠

مجاہدين: ١٢ مجاہدين كا اميدوار ہونا ١،١٣;مجاہدين كى صفات ٢;مجاہدين كى مغفرت٦،٩،١٠; مجاہدين كے فضائل ٥ ;مجاہدين كے لئے عفو و بخشش١١

۹۴

مومنين: ١٢ مومنين كا اميدوار ہونا ١ ١٣;مومنين كى صفات ٢; مومنين كى مغفرت ٦، ٩، ;مومنين كے فضائل ٥; مومنين كے لئے عفو و بخشش ١١

مہاجرين: ١٢ مہاجرين كا اميدوار ہونا ١، ١٣;مہاجرين كى صفات ٢;مہاجرين كى مغفرت ٦، ٩;مہاجرين كے فضائل ٥

ہجرت: ہجرت كى قدر و قيمت٣، ٤، ٥

يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ قُلْ فِيهِمَا إِثْمٌ كَبِيرٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَإِثْمُهُمَآ أَكْبَرُ مِن نَّفْعِهِمَا وَيَسْأَلُونَكَ مَاذَا يُنفِقُونَ قُلِ الْعَفْوَ كَذَلِكَ يُبيِّنُ اللّهُ لَكُمُ الآيَاتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّرُونَ (٢١٩)

يہ آپ سے شراب اور جوئے كے بارے ميں سوال كرتے ہيں تو كہہ ديجئے كہ ان دونوں ميں بہت بڑا گناہ ہے اور بہت سے فائدے بھى ہيں ليكن ان كا گناہ فائدے سے كہيں زيادہ بڑا ہے اور يہ راہ خدا ميں خرچ كے بارے ميں سوال كرتے ہيں كہ كيا خرچ كريں تو كہہ ديجئے كہ جو بھى ضرورت سے زيادہ ہو_ خدا اسى طرح اپنى آيات كو واضح كركے بيان كرتا ہے كہ شايد تم فكر كرسكو _

١_ لوگوں كا پيغمبر اكرم(ص) سے شراب اور قمار كے بارے ميں سوال كرنا_يسئلونك عن الخمر و الميسر

٢_ پيغمبر اكرم(ص) سے لوگوں كے سوالات ،آيات كے نزول اور احكام كے بيان كا پيش خيمہ بنے_

يسئلونك عن الخمر و الميسر قل فيهما يسئلونك ماذا ينفقون قل العفو

٣_ پيغمبر اكرم(ص) احكام خدا كے بيان اور ابلاغ كا ذريعہ

۹۵

ہيں _يسئلونك عن الخمر و الميسر قل فيهما يسئلونك ماذا ينفقون قل العفو

٤_ شراب خورى اور قمار بازى كى حرمت _يسئلونك عن الخمر و الميسر قل فيهما اثم كبير

٥_ شراب اور قمار كے نقصانات بہت زيادہ اور فائدے بہت كم ہيں _قل فيهما اثم كبير و منافع للناس

يہاں پر كلمہ''اثم'' اپنے مقابل ''منافع'' كے قرينے سے نقصان كے معنى ميں ہوسكتاہے_

٦_ شراب اور قمار انسان كے ايمان ميں سستى ايجاد كرتے ہيں اور انسان كو كار خير اور ثواب سے باز ركھنے كا باعث بنتے ہيں _قل فيهما اثم كبير ''الاثم''اسم للافعال المبطئة عن الثواب (مفردات راغب) ''اثم''ان افعال كو كہتے ہيں جو ثواب سے دورى اور باز ركھنے كا باعث بنتے ہيں ''_

٧_ شراب خورى اور قمار بازى گناہان كبيرہ ميں سے ہيں _يسئلونك عن الخمر و الميسر قل فيهما اثم كبير و اثمهما اكبر ''اثم''كے معنى گناہ اور ايسے كام كے ہيں ، جس كا انجام دينا حرام ہو_ (القاموس المحيط)

٨_ شراب خورى اور قمار بازى كا گناہ ان كے منافع سے زيادہ ہے _يسئلونك عن الخمر و الميسر اثمهما اكبر من نفعهما

٩_ احكام الہى مصالح و مفاسد كى بنياد پر صادر ہوتے ہيں _عن الخمر و الميسر اثمهما اكبر من نفعهما

١٠_ احكام الہى كى تشريع كا معيار لوگوں كے حقيقى فوائد اور نقصانات ہيں _فيهما اثم كبير و منافع للناس

١١_ اگر دو معيار آپس ميں ٹكرا جائيں تو اہم معيار كو ترجيح دى جائے _و اثمهما اكبر من نفعهما يہ اس صورت ميں ہے كہ شراب اور قمار كو حرام قرار دينے كا معيار ان كا نقصان دہ ہونا ہو، اس صورت ميں منافع كى صراحت كے باوجود قويترمعيار (نقصاندہ ہونے) كو ترجيح ديتے

۹۶

ہوئے انہيں حرام قرار ديا گيا ہے_

١٢_ محرمات الہى ميں فائدہ پائے جانے كا امكان ہے_عن الخمر و الميسر و منافع للناس

١٣_رسول اكرم(ص) كى بعثت كے زمانے ميں شراب خورى اور قمار بازى كا رواج تھا_يسئلونك عن الخمر و الميسر قل فيهما اثم كبير و منافع للناس ''يسئلونك'' فعل مضارع ہے جو سوال كے تكرار پر دلالت كرتا ہے اور سوال كے تكرار سے پتہ چلتاہے كہ يہ چيزيں اس معاشرے ميں رائج ہوچكى تھيں _

١٤_ لوگ رسول اكرم(ص) سے انفاق اور اس كى مقدار كے بارے ميں سوال كرتے تھے_يسئلونك ماذا ينفقون قل العفو

١٥_ انفاق ميں حد اعتدال كى رعايت ضرورى ہے_يسئلونك ماذا ينفقون قل العفو

''العفو'' اى الوسط من غير اسراف و لا اقتار_ بعض مفسرين كے نزديك ''عفو'' يعنى حد وسط نہ افراط اور نہ ہى تفريط _

٦ ١_ انسان كى ضرورت سے جو زيادہ ہو وہ انفاق كے زمرے ميں ہے_يسئلونك ماذا ينفقون قل العفو

بعض مفسرين كے نزديك''عفو''كے معنى ضرورت سے زائد چيز كے ہيں _

١٧_ خداوند متعال لوگوں كيلئے آيات و احكام كو بيان فرماتا ہے_كذلك يبين الله لكم الآيات

١٨_ احكام الہى خداوند عالم كى نشانيوں ميں سے ہيں _كذلك يبين الله لكم الايات

يہ مطلب يوں مستفادہے كہ احكام الہى كو آيت (نشاني) كہا گيا ہے كيونكہ يہاں ''الآيات'' سے مراد احكام ہيں جو اس آيت ميں اور اس سے پہلے والى آيات ميں بيان ہوچكے ہيں _

١٩_ خدا تعالى كى طرف سے آيات كا بيان، لوگوں كے دنيا اور آخرت كے امور ميں غور و فكر كرنے كا پيش خيمہ ہے_

كذلك يبين الله لكم الايات لعلكم تتفكرون فى الدنيا و الاخرة

٢٠_ خداوند عالم انسانوں كو دنيا اور آخرت كے بارے ميں غور و فكر كى ترغيب ديتا ہے_

لعلكم تتفكرون _ فى الدنيا و الاخرة

۹۷

٢١_ انسان اپنى مرضى كے مطابق انتخاب كرنے والا موجود ہے_كذلك يبين الله لعلكم تتفكرون_ فى الدنيا و الاخرة اگر انسان اپنى تقدير كے تعين ميں مجبور ہوتا تو پھر آيات كا بيان اور صحيح راستے كو غلط سے جدا كركے دكھا دينا بے فائدہ تھا_

٢٢_ دنيا و آخرت، الہى نظريہ كائنات ميں غور و فكر كا ميدان _لعلكم تتفكرون_ فى الدنيا و الاخرة

٢٣_ احكام كے بيان ميں ان كے فلسفہ و حكمت كى طرف اشارہ كرنا خداوند متعال كا طريقہ ہے_*

كذلك يبين الله لكم الايات لعلكم تتفكرون ''كذلك'' ہوسكتا ہے شراب اور قمار كى حرمت كے فلسفہ كى طرف اشارہ ہو (كہ ان ميں بے پناہ نقصان ہے) يعنى خدا كے تمام احكام اور آيات حكمتوں كے حامل ہيں جنہيں بيان كيا گيا ہے جيساكہ شراب اور قمار ميں بيان كيا گيا ہے_

٢٤_ احكام الہى اور دينى معارف كے فلسفہ كے بارے ميں غور و فكر كرنا بہت ہى اہميت كا حامل ہے _

كذلك يبين لعلكم تتفكرون

٢٥_ قرآنى آيات (آيات احكام) لوگوں كيلئے قابل فہم اور قابل استفادہ ہيں _يسئلونك كذلك يبين الله لكم الآيات لعلكم تتفكرون

٢٦_ خدا تعالى كى طرف سے آيات و احكام كا بيان كرنا، لوگوں كو دنيا اور آخرت كے نتائج كے بارے ميں غور و فكر كرنے كى طرف رغبت دلانے كا موجبہے_لعلكم تتفكرون_ فى الدنيا و الاخرة

٢٧_ انسان كے سال كے خرچ سے جو بچ جائے انفاق كے ز مرہ ميں ہے_يسئلونك ماذا ينفقون قل العفو

امام محمد باقر (ع) نے فرمايا:''ان العفو ما فضل عن قوت السنة''عفو يعنى جو سال كے خرچ سے زيادہ ہو_(١)

آيات الہي: ١٨ آيات الہى كا بيان كرنا ١٧، ١٩، ٢٦; آيات الہى ميں غور و فكر١٩

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) سے سوال ١، ٢، ١٤; آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ٣

____________________

١) مجمع البيان، ج ٢ ص ٥٥٨، نور الثقلين، ج١، ص ٢١١، ح ٧٩٧_

۹۸

احكام: ٣، ٤ احكام كى تشريع ٢، ١٠، ١٧، ٢٣، ٢٦; فلسفہ احكام ٩، ١٠،٢٣، ٢٤

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١٣

انسان: انسان كا اختيار ٢١

انفاق: انفاق كا دائرہ١٦، ٢٧; انفاق كے بارے ميں سوال ١٤;انفاق ميں اعتدال ١٥

تبليغ: آخرت كے بارے ميں تبليغ ٢٢; تبليغ كا طريقہ ٢٣; دنيا كے بارے ميں تبليغ ٢٢

ترقي: ترقى كى ركاوٹيں ٦

خير: خير كے موانع ٦

روايت: ٢٧

شراب: شراب صدر اسلام ميں ١٣; شراب كا گناہ ٧، ٨ ; شراب كا نقصان ٥;شراب كے اثرات ٦; شراب كے احكام ٤; شراب كے بارے ميں سوال ١; شراب كے فوائد ٥، ٨

غور و فكر: آخرت ميں غور و فكر ٢٢; دنيا ميں غور و فكر ، ٢٢; غور و فكر كا پيش خيمہ ١٩; غور و فكر كى تشويق ٢٠، ٢٦;غور و فكر كى قدر و قيمت ٢٤

فقہى قواعد: ١١

فوائد و نقصانات: ٥، ١٠، ١٢

قرآن: قرآن فہمى ٢٥

قمار: صدر اسلام ميں قمار١٣; قمار كا گناہ ٧، ٨ قمار كا نقصان ٥; قمار كے اثرات ٦; قمار كے احكام ٤;قمار كے بارے ميں سوال ١; قمار كے فوائد ٥، ٨

گناہ: گناہ كبيرہ ٧ ; گناہ كے اثرات ٦

محرمات: ٤ محرمات كے فوائد١٢ مصالح و مفاسد: ٩

معيار : معياروں كا ٹكراؤ ٨، ١١

نظريہ كائنات: توحيدى نظريہ كائنات ٢٢

۹۹

فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْيَتَامَى قُلْ إِصْلاَحٌ لَّهُمْ خَيْرٌ وَإِنْ تُخَالِطُوهُمْ فَإِخْوَانُكُمْ وَاللّهُ يَعْلَمُ الْمُفْسِدَ مِنَ الْمُصْلِحِ وَلَوْ شَاء اللّهُ لأعْنَتَكُمْ إِنَّ اللّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ (٢٢٠)

دنيا ميں بھى اور آخرت ميں بھي_ اور يہ لوگ تم سے يتيموں كے بارے ميں سوال كرتے ہيں تو كہہ دو كہ ان كے حال كى اصلاح بہترين بات ہے اور اگر ان سے مل جل كررہو تو يہ بھى تمھارے بھائي ہيں اور الله بہترجانتا ہے كہ مصلح كون ہے اور مفسد كون ہے اگر وہ چاہتا تو تمھيں مصيبت ميں ڈال ديتا ليكن و ہ صاحب عزت بھى ہے اور صاحب حكمت بھى ہے _

١_لوگ رسول اكرم(ص) سے يتيموں كے بارے ميں سوالات كرتے تھے_و يسئلونك عن اليتامي

٢_ لوگوں كے رسول اكرم(ص) سے سوالات ، آيات كے نزول اور احكام كے بيان كا پيش خيمہ بنے_

و يسئلونك عن اليتامى قل اصلاح لهم خير

٣_ پيغمبر اكرم(ص) احكام الہى كے ابلاغ و بيان كا ذريعہ ہيں _و يسئلونك عن اليتامى قل

٤ _ ايتام اور ان كے ساتھ رہن سہن كى نوعيت، صدر اسلام ميں لوگوں كيلئے مبتلا ہونے والے مسائل ميں سے تھے_

و يسئلونك عن اليتامى قل اصلاح لهم خير ''يسئلونك'' فعل مضارع ہے جو سوال كے بار بار ہونے پر دلالت كرتا ہے اور سوال كے تكرار سے واضح ہوتاہے كہ مورد سوال مسئلہ سے معاشرہ دوچار تھا_

٥_ يتيموں كے معاملات كى اصلاح كے بارے ميں

۱۰۰

خداوند متعال نے نصيحت فرمائي ہے_و يسئلونك عن اليتامى قل اصلاح لهم خير

٦_ يتيموں كے معاملات كى اصلاح امر خير ہے_اصلاح لهم خير

٧_ يتيموں كے ساتھ اخوت و برادرى اور ان كے معاملات كى اصلاح كے قصد سے ہر قسم كا ميل جول جائز ہے_

اليتامى قل اصلاح لهم خير و ان تخالطوهم فاخوانكم

٨_ يتيموں كے ساتھ ميل جول دينى اخوت كى بنياد پر ہونا چاہئے_و ان تخالطوهم فاخوانكم

يعنى بجائے اسكے كہ اپنے آپ كو ان سے برتر سمجھو يا ان كے ساتھ تحقير آميز رويہ اختيار كرو بلكہ دوسرے لوگوں كى طرح ان كے ساتھ بھى سلوك كرو اور جس طرح دوسرے لوگوں اور تمھارے درميان برابرى اور برادرى پائي جاتى ہے يتيموں كے ساتھ بھى اسى طرح ہو_

٩_ يتيموں كے معاملات كى اصلاح اور ان كے ساتھ مل جل كر رہنا ان سے دورى اختيار كرنے سے بہتر ہے_

و يسئلونك عن اليتامى قل اصلاح لهم خير و ان تخالطوهم فاخوانكم يہ اس بنا پر ہے كہ''خير'' افعل تفضيل ہو، معلوم ہوتا ہے كہ يتيموں كے ساتھ برتاؤ كى كيفيت اور ان كے اموال كے بارے ميں يہ جوبڑى سخت لہجے والى آيات نازل ہوئي ہيں اس كى وجہ سے مسلمان يتيموں كے ساتھ ملنے جلنے سے پرہيز كرنے لگے تھے جس كى وجہ سے مذكورہ بالا آيت نے ان كے اس طرز تفكر كو رد كرتے ہوئے فرمايا كہ ان كے ساتھ برادرى كى بنياد پر رہن سہن ركھو اور ان كے امور كى اصلاح كرو جن ميں اصلاح كى ضرورت ہو_

١٠_ اسلام نے اخوت و برادرى كے حق كو بہت زيادہ اہميت دى ہے_و ان تخالطوهم فاخوانكم

كيونكہ اس آيت ميں برادري، يتيموں كے ساتھ معاشرت كے معيار كے طور پر ذكر ہوئي ہے اور اس اعتبار سے كہ آيت يتيموں كے حقوق كے دفاع كے بارے ميں ہے، معلوم ہوتا ہے كہ برادرى ايك بہت عظيم اور بلند مرتبہ حق ہے_

١١_ يتيموں كے ساتھ برادرانہ برتاؤ كے ذريعہ ان كى شخصيت كا احترام محفوظ ركھنا ضرورى ہے _

و ان تخالطوهم فاخوانكم اس لحاظ سے كہ اسلام نے يتيموں كے ساتھ

۱۰۱

برتاؤ كے سلسلہ ميں كسى اور معيار كے بجائے برادرى كا ذكر كيا ہے احتمال ہے كہ يہ كنايہ ہو كہ ان كے ساتھ برتاؤ ميں كسى جذبہ ترحم يا تحقير آميز رويّے كا مظاہرہ نہ كيا جائے جس سے ان كى شخصيت ختم ہوجائے_

١٢_ خداوند عالم جانتا ہے كہ كون اصلاح كرنے والا اور كون فساد برپا كرنے والا ہے_و الله يعلم المفسد من المصلح

١٣_ يتيموں كے امور ميں گڑ بڑ پيدا كرنے والوں كو خدانے خبردار كيا ہے_قل اصلاح لهم خير و الله يعلم المفسد من المصلح

١٤_ يتيموں كے معاملات كى اصلاح كرنے والوں كى خداوند متعال نے حوصلہ افزائي كى ہے اور ان كے اجر كى ضمانت دى ہے_قل اصلاح لهم خير و الله يعلم المفسد من المصلح

١٥_ خداوند عالم نے مصلح نما فساديوں كو عذاب كى دھمكى اور حقيقى اصلاح كرنے والوں كوبشارت دى ہے_

و الله يعلم المفسد من المصلح

١٦_ خدائے متعال كے علم پر توجہ اس كے قوانين كے نفاذ كا پيش خيمہ ہے _و الله يعلم المفسد من المصلح

لوگوں كے اعمال اور نيتوں كے بارے ميں خدا تعالى كے علم كو بيان كرنے كا مقصد لوگوں كو اپنے فرائض پر عمل كرنے اور احكام كے اجراء اور نفاذ كى جانب رغبت دلانا ہے_

١٧_ خدا تعالى نے لوگوں كے ليئے مشكل اور بامشقت قوانين نہيں بنائے ہيں _و لو شاء الله لاعنتكم

ايسا معلوم ہو تا ہے احكام كا مشكل اور بامشقت نہ ہونا ايك قاعدہ كليہ ہے جسے''لو شاء ...'' كا جملہ بيان كر رہا ہے نہ كہ صرف يہ ايك خاص حكم ہے جو يتيموں كے ساتھ معاشرت كے بارے ميں آياہو_

١٨_ خدا وند متعال غلبے والا حكيم ہے_ان الله عزيز حكيم

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''حكيم'' ، ''عزيز'' كى صفت ہو _

١٩_ خداوند عالم، عزيز اور حكيم ہے _ان الله عزيز حكيم

٢٠_ احكام كى تشريع خداوند متعال كى حكمت كى بنياد پر

۱۰۲

ہے _و يسئلونك عن اليتامى ان الله عزيز حكيم

٢١_ اپنى حكيمانہ مشيت كو عملى جامہ پہنانے ميں خداوند قدوس كى ذات غلبے والى اور ناقابل شكست ہے_

و لو شاء الله لاعنتكم ان الله عزيز حكيم

٢٢_ خدا كى طرف سے يتيموں كے ساتھ رہن سہن كے جوازكا فلسفہ لوگوں كو رنج و مشقت سے بچانا ہے_

و ان تخالطوهم فاخوانكم و لو شاء الله لاعنتكم

٢٣_ خدا وند عالم كى مشيت كے نافذ ہونے كى وجہ اس كا صاحب عزت ہوناہے _و لو شاء الله لاعنتكم ان الله عزيز حكيم جملہ''ان الله '' دليل ہے''لو شاء الله ...''كي، يعنى اگر خدا پُر مشقت حكم كا ارادہ كرتا تو اس كا ارادہ نافذ ہوجاتا كيونكہ وہ عزيز اور غالب ہے ليكن اس نے ايسا ارادہ نہيں كيا_

٢٤_حكمت الہي، مشكل و پُر مشقت احكام بنانے كى راہ ميں ركاوٹ ہے _و لو شاء الله لاعنتكم ان الله عزيز حكيم

جملہ''ان الله '' دليل ہے جملہ''لو شاء ...''كى يعنى اس كى حكمت مانع ہے كہ وہ مشكل اور مشقت باراحكام قرار دے_

آنحضرت (ص) : آنحضرت (ص) سے سوال ١، ٢، آنحضرت كى ذمہ دارى ٣

احكام: ٧ احكام كا فلسفہ ٢٠، ٢٢; احكام كى تشريع ٢، ١٧، ٢٠، ٢٤; احكام كى خصوصيت ١٧

اخوت: اخوت كى اہميت ٧، ٨، ١٠

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٤

اسماء و صفات: حكيم ١٨، ١٩; عزيز ١٨، ١٩،

اصلاح: اصلاح كى اہميت ٥، ٦، ٧، ٩، ١٤

اصلاح كرنے والے: ١٢ اصلاح كرنے والوں كو بشارت ١٤، ١٥

۱۰۳

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا اجر ١٤;اللہ تعالى كا رغبت دلانا١٤; اللہ تعالى كا علم ١٦ ; اللہ تعالى كى بشارت ١٥; اللہ تعالى كى حكمت ٢٠، ٢١، ٢٤; اللہ تعالى كى دھمكياں ١٣، ١٥; اللہ تعالى كى عزت ٢١، ٢٣; اللہ تعالى كى مشيت ٢١، ٢٣

انبياء (ع) : انبياء (ع) كا نقش ١

خير: خير كے موارد ٦، ٩

دين: تبليغ دين ٣

سوال و جواب: ١

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ پر عمل كا پيش خيمہ ١٦; شرعى فريضہ كاسہل ہونا ١٧، ٢٢، ٢٤

علم: علم و عمل كا رابطہ ١٦

فساد كرنے والے: ١٢ فساد كرنے والوں كو انتباہ ١٣،١٥

معاشرت : آداب معاشرت ١١

معاشرتى طبقات: ١٢

يتيم: ١ يتيم كى شخصيت ١١;يتيم كى كفالت كرنا ١٣، ١٤; يتيم كے امور كى اصلاح ٥، ٦، ٧، ٩; يتيم كے ساتھ معاشرت ٤، ٧، ٨، ٩، ١١، ٢٢

۱۰۴

وَلاَ تَنكِحُواْ الْمُشْرِكَاتِ حَتَّى يُؤْمِنَّ وَلأَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكَةٍ وَلَوْ أَعْجَبَتْكُمْ وَلاَ تُنكِحُواْ الْمُشِرِكِينَ حَتَّى يُؤْمِنُواْ وَلَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكٍ وَلَوْ أَعْجَبَكُمْ أُوْلَئِكَ يَدْعُونَ إِلَى النَّارِ وَاللّهُ يَدْعُو إِلَى الْجَنَّةِ وَالْمَغْفِرَةِ بِإِذْنِهِ وَيُبَيِّنُ آيَاتِهِ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ (٢٢١)

خبردار مشرك عورتوں سے اس وقت تك نكاح نہ كرنا جب تك ايمان نہ لے آئيں كہ ايك مومن كنيز مشرك آزاد عورت سے بہتر ہے چاہے وہ تمھيں كتنى ہى بھلى معلوم ہو اور مشركين كو بھى لڑكياں نہ دينا جب تك مسلمان نہ ہو جائيں كہ مسلمان غلام آزاد مشرك سے بہتر ہے چاہے وہ تمھيں كتنا ہى اچھا كيوں نہ معلوم ہو_ يہ مشركين تمہيں جہنم كى دعوت ديتے ہيں اور خدا اپنے حكم سے جنت اور مغفرت كى دعوت ديتا ہے اور اپنى آيتوں كو واضح كركے بيان كرتا ہے كہ شايد يہ لوگ سمجھ سكيں _

١_ مومنين كيلئے مشرك عورتوں كے ساتھ نكاح حرام ہے مگر يہ كہ وہ ايمان لے آئيں _و لاتنكحوا المشركات حتى يومنّ

٢_ بيوى كے انتخاب ميں اصلى معيار ايمان ہو نہ كہ اسكى خوبصورتى يا آزاد ہونا( كنيز نہ ہونا)_

و لاتنكحوا المشركات حتى يؤمنّ و لامة مؤمنة خير من مشركة و لو اعجبتكم و لعبد مؤمن خير من مشرك و لو اعجبكم

عورت كے انتخاب ميں '' اعجاب'' يعنى دل لبھانے كا واضح ترين مصداق اس كى خوبصورتى اور حسن ہے _

٣_ مومنہ كنيز، بيوى بننے كے زيادہ لائق ہے اس

۱۰۵

آزاد عورت سے جو مشرك ہو اگرچہ وہ خوبصورت اور دلربا ہى كيوں نہ ہو_و لامة مؤمنة خير من مشركة و لو اعجبتكم

٤_ عزت و سربلندى كا معيار ايمان ہے اور شرك، پستى اور فرومائيگى كا باعث ہے_و لاتنكحوا المشركات و لامة مؤمنة خير من مشركة و لاتنكحوا المشركين حتى يومنوا

٥_ دنياوى ظواہر (خوبصورتى اور ثروت و دولت وغيرہ) كى نسبت ايمان كى قدر و قيمت زيادہ ہے_و لامة مؤمنة خير من مشركة و لو اعجبتكم

٦_ مومن عورتوں كے لئے مشرك مردوں كے ساتھ نكاح حرام ہے مگر يہ كہ وہ ايمان لے آئيں _و لاتنكحوا المشركين حتى يومنوا

٧_غلام مومن آزاد مشركين سے افضل ہيں _و لامة مؤمنة خير من مشركة و لعبد مؤمن خير من مشرك

٨_غلام مومن ، مسلمان عورت كا شوہر بننے كے زيادہ لائق ہے آزاد مشرك مرد سے، اگرچہ مشرك ظاہرى طور پر خوبصورت اور حسين ہى كيوں نہ ہو_و لعبد مؤمن خير من مشرك و لو اعجبكم

٩_ نكاح كے معاملے ميں مرد (باپ اور ...) عورتوں كے ولى و سرپرست ہيں _و لاتنكحوا المشركين حتى يومنوا

عورتوں كے نكاح كے سلسلہ ميں خطاب مردوں سے ہوا ہے كہ''و لاتنكحوا '' يعنى مسلمانوں كو حق نہيں ہے كہ وہ اپنى بيٹياں مشركوں كے نكاح ميں ديں ، لہذا اگر مردوں كو عورتوں پر سرپرستى حاصل نہ ہوتى تو خطاب خود عورتوں سے ہوتا كہ مشركوں كے ساتھ نكاح نہ كريں _

١٠_ آزاد عورت يا مرد كا نكاح غلام مرد يا عورت كے ساتھ جائز ہے_و لامة مؤمنة خير من مشركة و لعبد مؤمن خير من مشرك

١١_ مومنين ، مومن عورتوں كو مشركين كے نكاح ميں نہ ديں _و لاتنكحوا المشركين حتى يومنوا

١٢_ضرورى ہے كہ ايمانى قدروں كو ظاہرى اور دنياوى ُپركشش اشياء ( خوبصورتي، مال و دولت اور ...) پر ترجيح دى جائے_

۱۰۶

و لاتنكحوا المشركات حتى يؤمنّ و لامة مؤمنة خيرمن مشركة ولو اعجبتكم

١٣_ قرآن كريم كى نظر ميں با ايمان غلام صاحب قدر و منزلت اور باشخصيت ہے_و لامة مؤمنة خير من مشركة و لعبد مؤمن خير من مشرك

١٤_ مشرك جہنم كى آگ كى طرف بلانے والے ہيں _اولئك يدعون الى النار

١٥_ مشرك كے ساتھ شادى كرنا گمراہى اور جہنم ميں داخلے كا پيش خيمہ ہے_و لاتنكحوا اولئك يدعون الى النار

١٦_ عورت اور مرد ايك دوسرے كے عقائد پر اثر انداز ہوتے ہيں _و لاتنكحوا المشركات و لاتنكحوا المشركين اولئك يدعون الى النار

١٧_ شرك كا انجام جہنم ہے _اولئك يدعون الى النار

١٨_ كسى عمل كى قدر و قيمت كے جانچنے كا معيار اس عمل كے نتائج اور ثمرات ہيں _ولامة مؤمنةخير من مشركة اولئك يدعون الى النار

١٩_ شرعى فرائض انسانى مصالح و مفاسد كى بنياد پر ہيں _ولاتنكحوا و لاتُنكحوا اولئك يدعون الى النار

٢٠_ جلب منفعت سے دفع مفسدہ بہتر ہے _*اولئك يدعون الى النار و الله يدعوا الى الجنة و المغفرة

مومن اگر مشرك كے ساتھ شادى كر لے تو اگرچہ يہ احتمال ہے كہ مشرك ايمان لے آئے جس كى وجہ سے كافر كى ہدايت كا عظيم ثواب ملے گا (يہ منفعت ہے) ليكن يہ خطرہ بھى ہے كہ مومن مرتد ہوجائے (يہ خرابى يا مفسدہ ہے) اور خداوند عالم نے مومن كے مشرك كے ساتھ ازدواج كى نہى فرما كر جلب منفعت پر دفع مفسدہ كو ترجيح دى ہے_

٢١_ خدا وند عالم لوگوں كو اپنى جنت اور مغفرت كى طرف دعوت ديتا ہے_و الله يدعوا الى الجنة و المغفرة باذنه

٢٢_ جنت اور مغفرت كا حاصل كرنا خدا وند عالم كى توفيق سے ممكن ہے _

۱۰۷

و الله يدعوا الى الجنة و المغفرة باذنه

''باذنہ''ميں باء مصاحبت كے معنى ميں اور ''يدعو''كے متعلق ہے اور''اذن''كے معنى توفيق كے ہيں يعنى خدا كى بہشت كى طرف دعوت اسى كى توفيق كے ساتھ ہے تاكہ مومن بہشت ميں داخل ہوسكے_

٢٣_ خدا وند متعال كے احكام پر عمل جنت اور اس كى مغفرت تك پہنچنے كا ذريعہ ہے_و لاتنكحوا المشركات و الله يدعوا الى الجنة و المغفرة باذنه يہ اس صورت ميں ہے كہ خدا كے جنت اور مغفرت كى طرف بلانے كا مطلب شرعى احكام كا بيان ہو (جيسے مشركوں كے ساتھ حرمت نكاح و ) كہ ان احكام پر عمل مغفرت اور جنت ميں داخلے كا موجب ہے_

٢٤_ ہر ايسے ميل جول اور معاشرت سے اجتناب كرنا ضرورى ہے جس ميں كفر اور گمراہى كا خطرہ ہو اور جو جہنم ميں داخلے كا سبب ہو _و لاتنكحوا ولاتُنكحوا اولئك يدعون الى النار

يہ مطلب ''اولئك يدعون الى النار'' والى تعليل كى عموميت كى بناپر ہے جو كہ شادى كے علاوہ ديگر موارد كو بھى شامل ہے _

٢٥_ خدا تعالى لوگوں كيلئے آيات (احكام اور ان كا فلسفہ) بيان كرنے والا ہے_و لاتنكحوا المشركات و يبين آياته للناس

٢٦_ اللہ تعالى كى طرف سے آيات بيان كرنے كا مقصد لوگوں كو ياد دہانى كروانا ہے_و يبين آياته للناس لعلهم يتذكرون

٢٧_ قرآنى آيات سب لوگوں كيلئے قابل ادراك اور قابل استفادہ ہيں _و يبين آياته للناس لعلهم يتذكرون

آيات خدا: آيات خدا كا بيان كرنا٢٥، ٢٦

احكام: ١، ٦، ٩، ١٠، ١١ فلسفہ احكام ١٩، ٢٥

اقدار: ١٢ اقدار كا معيار ٤، ٧،٨، ١٣، ١٨، ٢٠;منفى اقدار ٤

انحطاط : انحطاط كے عوامل ٤

ايمان: ايمان كى قدر و قيمت ٢، ٣، ٤، ٥، ٦،١٣; ايمان كے اثرات٦

۱۰۸

جنت: جنت كى دعوت٢١; جنت كے موجبات٢٢

جہنم: جہنم كى آگ ١٤; جہنم كے موجبات١٥

خدا تعالى: خدا تعالى كى توفيقات٢٢ ; خدا تعالى كى مغفرت ٢١ ، ٢٢، ٢٣

خوبصورتي: خوبصورتى كى قدر و قيمت ٥، ١٢

خير: خير كى دعوت٢١

دنيا: دنياوى وسائل ١٢

ذكر: ذكر كے عوامل ٢٦

رہن سہن: رہن سہن كے آداب ٢٤

شرك: شرك كى سزا ١٧; شرك كى قدر و قيمت ٤

شريك حيات: شريك حيات كى شرائط ١، ٢، ٣، ٦، ٨; شريك حيات كى صفات ١، ٢، ٣، ٦، ٨ ; شريك حيات كے ساتھ روابط ١٦

عمل: عمل كى جزا ٢٣ ; عمل كے اثرات و ١٨، ٢٣

غلام: غلام كے ساتھ شادى ١٠; مومن غلام ٧، ٨; مومن غلام كے فضائل ١٣

فساد و برائي : فساد و برائي كو دور كرنا ٢٠

قرآن كريم : قرآن فہمى ٢٧

كفر: كفر كا پيش خيمہ ٢٤

كنيز: مومن كنيز ٣

گمراہي: گمراہى كا پيش خيمہ ١٥، ٢٤

گناہ: گناہ سے اجتناب ٢٤

مال: مال كى قدر و قيمت٥، ١٢

محرمات: ١، ٦

۱۰۹

مرد: مرد كى سرپرستى ٩

مشركين: مشركين جہنم ميں ١٥، ٢٤; مشركين كا بے قدر و قيمت ہونا ٧; مشركين كى دعوت ١٤

مصالح و مفاسد: ١٩

معاشرتى تعلقات: ٢٤

نفع و نقصان: ٢٠

نكاح: احكام نكاح ١، ٦، ١٠، ١١; حرام نكاح ١٦; غيرمسلم كے ساتھ نكاح ١، ٣، ٦، ٨، ١١، ١٥ ; غيرمسلم كے ساتھ نكاح كے اثرات و ١٥ نكاح ميں سرپرستى ٩

وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُواْ النِّسَاء فِي الْمَحِيضِ وَلاَ تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىَ يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللّهُ إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ (٢٢٢)

اور اے پيغمبر يہ لوگ تم سے ايا م حيض كے بارے ميں سوال كرتے ہيں تو كہہ دو كہ حيض ايك اذيت اور تكليف ہے لہذا اس زمانے ميں عورتوں سے الگ رہو اور جب تك پاك نہ ہوجائيں ان كے قريب نہ جائو پھر جب پاك ہو جائيں تو جس طرح سے خدا نے حكم ديا ہے اس طرح ان كے پاس جائو _ بہ تحقيق خدا توبہ كرنے والوں اور پاكيزہ رہنے والوں كو دوست ركھتا ہے _

١_ لوگ نبى اكرم(ص) سے حيض كے بارے ميں پوچھتے تھے_و يسئلونك عن المحيض

٢_ لوگوں كے رسول اكرم(ص) سے سوالات، آيات كے نزول اور احكام كے بيان كا پيش خيمہ بنے_

و يسئلونك عن المحيض قل هو اذي

۱۱۰

٣_ پيغمبر اكرم(ص) احكام كے نزول اور بيان كا ذريعہ ہيں _و يسئلونك قل

٤_ ماہوارى عورتوں كيلئے مشقت اور تكليف ايجاد كرتى ہے_و يسئلونك عن المحيض قل هو اذي

٥_ حائض عورت كے ساتھ ہمبسترى حرام ہے يہاں تك كہ وہ پاك ہوجائے _فاعتزلوا النساء فى المحيض و لاتقربوهن حتى يطهرن اگرچہ''فاعتزلوا النسائ'' كا ظہور يہ ہے كہ عورت كے ساتھ ہر قسم كى معاشرت ترك كر دى جائے ليكن بعد ميں يہ كہنا كہ ايام حيض اور غسل كے بعد اس كے ساتھ ہمبسترى جائز ہے''حتى يطهرن فاذا تطهرن فاتوهن من حيث ''يہ قرينہ ہے كہ وہ امر جس سے ''فاعتزلوا''كہہ كر منع كيا گيا تھا وہ صرف ہمبسترى تھى نہ كہ ہر قسم كى معاشرت كيونكہ اگر يہ مراد ہوتا تو خدا تعالى يوں فرماتا''فاذا تطھرن فعاشروھن''

٦_ ايام حيض ميں قُبُل كى طرف سے نزديكى حرام ہے_فاعتزلوا النساء فى المحيض

آيت كے ابتداء ميں كلمہ''محيض'' مصدر ہے (يعنى حيض آنا) ليكن جملہ''فاعتزلوا النساء فى المحيض ''ميں المحيض اسم مكان ہے_ اس پر دليل كلمہ'' المحيض'' كا تكرار ہے_ چونكہ اگر دونوں جگہ پر ايك ہى معنى مراد ہوتا تو قاعدتاً دوسرے كو ضمير كى صورت ميں ذكر كيا جاتا_

٧_ حيض كے ايام ميں عورت كے ساتھ ہمبسترى كے حرام ہونے كا فلسفہ يہ ہے كہ ان ايام ميں ہمبسترى عورت كيلئے آزار اور اذيت كا باعث ہے_عن المحيض قل هو اذى فاعتزلوا النساء فى المحيض

٨_ احكام خدا مصالح و مفاسد كى بنياد پر قرار ديئے گئے ہيں _ويسئلونك عن المحيض قل هو اذى فاعتزلوا النساء فى المحيض

٩_ ايام حيض ميں ہمبسترى ضرر رساں ہے_و يسئلونك عن المحيض قل هو اذى فاعتزلوا يہ مطلب اس صورت ميں ہے كہ سوال ايام حيض ميں ہمبسترى كرنے كے بارے ميں ہوا ہو نہ خود حيض اور اس كى ماہيت كے بارے

۱۱۱

ميں ، كہ ايسى صورت ميں ضمير''ھو''ايام حيض ميں ہمبسترى كى طرف لوٹے گى يعنى اے نبي(ص) كہہ ديجيئے كہ ايام حيض ميں ہمبسترى كرنا ضرر رساں ہے_

١٠_ مباشرت كے دوران ميں حفظان صحت كے اصولوں كى رعايت ضرورى ہے _و لاتقربوهن حتى يطهرن فاذا تطهرن فاتوهن كيونكہ عورت كے ساتھ مباشرت كو خون كے ركنے اور غسل كر لينے كے بعد جائز قرار ديا گيا ہے_

١١_ عورتوں كے ساتھ ہمبسترى حيض سے پاكى اور غسل كر لينے كے بعد جائز ہے_ولاتقربوهن حتى يطهرن فاذا تطهرن فأتوهن اگرچہ''حتى يطھرن'' كا مفہوم يہ ہے كہ جب خون سے پاك ہوجائيں يعنى خون رك جائے تو ان كے ساتھ مقاربت جائز ہے ليكن جملہ''فاذا تطھرن''ميں مقاربت كے جواز كو صريحاً غسل كے ساتھ مشروط كيا گيا ہے جس كے پيش نظر''حتى يطھرن''كا مفہوم مورد توجہ نہيں قرار پائے گا_

١٢_ كلام كى عفت كا خوبصورتى سے خيال ركھا گيا ہے_و يسئلونك عن المحيض قرآن كريم نے ايسى تعبير يں صراحت سے استعمال نہيں كيں جو عفت كلام كے خلاف ہيں _ (جيسے ترك مقاربت كے ليے ''اعتزال''اور شرمگاہ كے لئے دوسرے جملے ميں كلمہ''المحيض'' اور''من حيث امركم'' استعمال كيا گيا ہے) ان مذكورہ مثالوں سے عفت كلام كا بجاطور پر استفادہ ہوتا ہے_

١٣_ عورت كے ساتھ نزديكى فطرى راستے(فرج ، شرمگاہ ) سے كى جائے _فاذا تطهرن فاتوهن من حيث امركم الله

١٤_ عورتوں كے ساتھ ہمبسترى ميں خدا تعالى كے احكام و حدود كى رعايت ضرورى ہے _فاذا تطهرن فاتوهن من حيث امركم الله بعض مفسرين كے نزديك كلمہ''من حيث''مقاربت كى جگہ (فرج) كو بيان نہيں كر رہا ورنہ كلمہ''في'' استعمال كيا جاتا لہذا اس نظريہ كى بنياد پر ''من حيث امركم'' شرعى احكام اور ممنوع موارد (جيسے روزہ كے ايام اور ...) سے پرہيز كى يادآورى كيلئے ہے_

١٥_ ايام حيض ميں عورتوں سے ہمبسترى كے علاوہ

۱۱۲

استمتاع (لذت حاصل كرنا) جائز ہے_يسئلونك عن المحيض فاعتزلوا النساء فى المحيض يہ اس صورت ميں ہے كہ ''فى المحيض'' سے مراد مكان حيض ہو ايسى صورت ميں ايام حيض ميں صرف ہمبسترى حرام ہوگى _

١٦_ خداوند عالم توبہ كرنے والوں اور پاكيز گى اپنانے والوں كو پسند فرماتا ہے _ان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين

١٧_ توبہ اور طہارت نفس ، محبت خدا كو حاصل كرنے كا پيش خيمہ ہيں _ان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين

١٨_ خداوند متعال توبہ اور پاكيزگى نفس كى تشويق و ترغيب دلاتا ہے_ان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين

يہ اشارہ كرنا كہ جو لوگ پاكيزگى نفس ركھنے اور توبہ كرنے والے ہيں خدا ان سے محبت كرتاہے، اس كا ايك ہدف انسانوں كو توبہ اور پاكيزگى نفس كى ترغيب دلانا ہے_

١٩_ توبہ كرنے والوں اور پاكيز گى نفس اپنانے والوں كے ساتھ محبت كا اظہار ضرورى ہےان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين

٢٠_ ايام حيض ميں ہمبسترى پاكيزگى نفس كے خلاف ہے _و يسئلونك عن المحيض فاعتزلوا الساء فى المحيض ان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين ايام حيض ميں ہمبسترى سے منع كرنے كے بعد پاكيزگى نفس اختيار كرنے والوں كے ساتھ محبت كا اظہار مندرجہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہو سكتا ہے_

١ ٢_ جو لوگ ايام حيض ميں ہمبسترى كے گناہ سے توبہ كر ليں خدا انہيں دوست ركھتا ہےفاعتزلوا النساء فى المحيض ان الله يحب التوابين

٢٢_ خداوند عالم حالت حيض ميں ہمبسترى سے اجتناب كرنے والوں كو دوست ركھتا ہے _فاعتزلوا النساء فى المحيض ان الله و يحب المتطهرين

آيت كے ابتدائي اور آخرى حصے كے ارتباط كو ديكھتے ہوئے ايام حيض ميں ہمبسترى سے پرہيز كرنے والے ''متطہرين'' (پاكيزہ لوگ)كا مصداق ہيں _

٢٣_اسلا م ميں حائض عورتوں كے ساتھ روابط كے سلسلہ ميں حد اعتدال كى رعايت كى گئي ہے_

۱۱۳

و يسئلونك عن المحيض قل هو اذى فاعتزلوا جيساكہ آيت كے شان نزول ميں آيا ہے كہ زمانہ جاہليت ميں عورتوں كے ساتھ حيض كے دنوں ميں مكمل قطع تعلق كر ليا جاتا تھا اور ان كے ساتھ ہر قسم كا رہن سہن ختم كرديا جاتا تھا جبكہ دوسرى طرف عيسائي ہر قسم كے تعلقات كو جائز سمجھتے تھے، اسلام نے ان دونوں كے برخلاف درميانى راستہ بتلايا ہے_

٢٤_ پانى سے استنجا كرنا پاكيزگى كے مصاديق ميں سے ہےان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين

ايك شخص نے پيغمبر اسلام(ص) سے عرض كيا كہ ميں پانى سے استنجاء كرتا ہوں تو حضرت(ص) نے فرمايا:هنيئا لك فان الله عزوجل قد انزل فيك آية:''ان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين'' (١) تجھے مبارك ہو كہ خدا نے تيرے بارے ميں يہ آيت نازل كى ہے_

آنحضرت (ص) : آنحضرت (ص) سے سوال ١، ٢; آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ٣

احكام: ٥، ٦، ٧، ١١، ١٣، ١٥ احكام كى تشريع ٢، ٣; فلسفہ احكام ٧، ٨، ٩

استنجا: پانى كے ساتھ استنجا٢٤

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى جانب سے تشويق ١٨; اللہ تعالى كى حدود١٤; اللہ تعالى كى محبت١٦، ١٧، ٢١، ٢٢ ;اللہ تعالى كے محبوب لوگ ١٦، ٢١، ٢٢

پاك لوگ : پاك لوگوں سے محبت ٩ ١

پاكي: پاكى كے اثرات ١٧; پاكى ميں ركاوٹيں ٢٠

پاكيزگي: پاكيزگى كى تشويق ١٨

پاكيز ہ لوگ : پاكيزہ لوگوں كے فضا ئل ١٦

پاني: پانى كے فوائد: ٢٤

____________________

١) تفسير عياشى ج ١ ص ١٠٩ ح ٣٢٨ تفسير برہان ج ١ ص ٢١٦ ح ١١ _

۱۱۴

تقوي: تقوي كے اثرات٢٢

توابين: توّابين سے محبت ١٩; توّابين كے فضائل ١٦، ٢١

توبہ: توبہ كى ترغيب ١٨; توبہ كے اثرات ١٧

حفظان صحت: حفظان صحت كى اہميت ١٠

حيض: حيض كى سختياں ٤، ٧ ; حيض كے احكام ٥، ٦، ٧، ٩، ١١،١٥

روايت: ٢٤

سوال و جواب: ٢

گفتگو : آداب گفتگو ١٢; گفتگو ميں عفت ١٢

محرمات: ٥، ٦، ٧

مصالح و مفاسد: ٨

مطہرات: ٢٤

ہمبستري: ہم بسترى حيض ميں ٢٠، ٢١، ٢٢، ٢٣; ہمبسترى كے آداب ٥، ٦، ٩، ١٠، ١١، ١٣، ١٤، ٢٠ ; ہمبسترى كے احكام ٥، ٦، ٧، ١١، ١٣، ١٥; ہم بسترى ميں حفظان صحت ١٠

نِسَآؤُكُمْ حَرْثٌ لَّكُمْ فَأْتُواْ حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ وَقَدِّمُواْ لأَنفُسِكُمْ وَاتَّقُواْ اللّهَ وَاعْلَمُواْ أَنَّكُم مُّلاَقُوهُ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ (٢٢٣)

تمھارى عورتيں تمھارى كھيتياں ہيں لہذا اپنى كھيتى ميں جہاں چاہو داخل ہوجائو اور اپنے واسطے پيشگى اعمال خدا كى بارگاہ ميں بھيج دو اور اس سے ڈرتے رہو _ يہ سمجھو كہ تمھيں اس سے ملاقات كرنا ہے اور صاحبان ايمان كو بشارت دے دو _

١_ عورت انسانى بيج كى كھيتى ہے _نساؤكم حرث لكم

۱۱۵

٢_ بانجھ نہ ہونا ايك شائستہ اور كامل عورت كى خصوصيات ميں سے ہے_نساؤكم حرث لكم

عورت كى اہم خصوصيات ميں سے اس كا بقاء نسل كى خاطر حمل كے قابل ہونا ہے لہذا اگر عورت بانجھ ہو تو وہ اس اہم خصوصيت سے محروم ہے اور واضح ہے كہ يہ عورت طبعى لحاظ سے كامل نہيں ہے _

٣_ مباشرت كا اہم ترين فلسفہ نسل پھيلاناہے_نساؤكم حرث لكم فاتوا حرثكم انى شئتم و قدموا لانفسكم

پہلى بات يہ كہ ہمبسترى كے تمام اہداف ميں سے صرف نسل بڑھانے (حرث) كى طرف اشارہ كيا گيا ہے اور دوسرا يہ كہ بعض مفسرين كے نزديك جملہ''قدموا لانفسكم''سے مراد اولاد ہے_

٤_ اپنى بيوى كے ساتھ ہر طريقے سے ہمبسترى جائز ہے_نساؤكم حرث لكم فاتوا حرثكم انى شئتم

يہ اس صورت ميں كہ''اني''،'' كيف ''كے معنى ميں ہو_

٥_ مرد كى جنسى لذتوں ميں عورت كيلئے مرد كى اطاعت ضرورى ہے *_نساؤكم حرث لكم فاتوا حرثكم انى شئتم

چونكہ عورتوں سے لذت حاصل كرنے ميں ''انى شئتم''كہہ كر مردوں كو كسى حد تك آزادى دى گئي ہے اس سے معلوم ہوتا ہے كہ عورت كيلئے اس سلسلہ ميں مرد كى اطاعت ضرورى ہے ورنہ يہ كلام لغو ہوجائے گا_

٦_پہلے سے ہى اعمال صالح بھيجنا اور اپنى آخرت كيلئے ان كا ذخيرہ كرنا ضرورى ہے_و قدموا لانفسكم

٧_ انسان كى اچھى يا برى تقدير اور انجام ميں ، اس كى شادى شدہ زندگى كے حالات مؤثر ہيں _فاتوا حرثكم انى شئتم و قدموا لانفسكم ايسا معلوم ہوتا ہے كہ جملہ'' قدموا لانفسكم''انسان كى ہمبسترى ميں آزادى اور اختيار كيلئے قيد كے طور پر آيا ہے يعنى انسان كى ازدواجى زندگى اس كى تقدير اور انجام ميں مؤثر ہے لہذا انسان ايسا طريقہ اپنائےجس كا انجام اچھا ہو_

٨_ نيك اور صالح اولاد پيدا كرنے كيلئے بيوى كے انتخاب ميں خوب غور و فكر كرنا اور جماع كے آداب كا خيال ركھنا ضرورى ہے_نساؤكم حرث لكم و قدموا لانفسكم

كھيتى باڑى كيلئے كسان كا مناسب اور زرخيز

۱۱۶

زمين منتخب كرنے ميں زيادہ توجہ كرنا اور اچھى فصل پيدا كرنے كيلئے تمام ضرورى اسباب كا فراہم كرنا عورت اور كھيتى كے درميان مشابہت كى وجوہ ہيں كہ جو آيت ميں مدنظر ہوسكتى ہيں _

٩_ آخرت كيلئے پيشگى اعمال بھيجنے اور ان كے ذخيرہ كرنے كيلئے گھريلو اور ازدواجى روابط سے استفادہ كرنا ضرورى ہے_فاتوا حرثكم انى شئتم و قدموا لانفسكم يہ كہ عورتوں كو حرث كہنے كے بعد اعمال خير آگے بھيجنے كا حكم ديا گيا ہے، اس سے معلوم ہوتاہے كہ قرآن كريم كى نظر ميں زندگى كو اخروى منافع اور نيك كام انجام دينے كى راہ پر گامزن كرنا ضرورى ہے_

١٠_ اولاد ازدواجى زندگى كا پھل ہے_نساؤكم حرث لكم و قدموا لانفسكم

١١_ مياں بيوى كے روابط ميں تقوى كى مراعات ضرورى ہے_نساؤكم حرث لكم و اتقوا الله

١٢_ تمام انسان خداوند عالم سے ملاقات كريں گے_و اعلموا انكم ملاقوه

١٣_ خداوند عالم گھريلو ماحول ميں مردوں كو احكام الہى كى رعايت كے سلسلہ ميں متنبہ كرتاہے_

نساؤكم حرث لكم و اتقوا الله و اعلموا انكم ملاقوه گھريلو زندگى سے مربوط احكام ذكر كرنے كے بعد لوگوں كو تقوى كا حكم دينا اور خداوند عالم كى ملاقات كے بارے ميں متوجہ كرنا (جزا و سزا كے دن) ممكن ہے ان لوگوں كو متنبہ كرنے كيلئے ہو جو احكام الہى كى مراعات نہيں كرتے_

١٤_ خداوند متعال حساب لينے والا اور جزا دينے والا ہے _و اعلموا انكم ملاقوه

آيت ميں انتباہ كو مدنظر ركھتے ہوئے كہا جاسكتا ہے كہ خدا تعالى كى ملاقات حساب و كتاب اور جزا سے كنايہ ہے_

١٥_ خدا كى عدالت ميں حاضرى اور اس كى ملاقات پر توجہ ، حدود الہى كى حفاظت اور تقوي كى رعايت كا پيش خيمہ ہے_

و اتقوا الله و اعلموا انكم ملاقوه

١٦_ جناب رسول خدا (ص) كو ان مؤمنين كو بشارت دينے كا حكم ہے جو ازدواجى تعلقات اور گھريلو ماحول ميں تقوى اور الہى حدود كا پاس كرتے اور ايك دوسرے كے ساتھ اچھا برتاؤ كرتے ہيں _

نساؤكم حرث لكم و اعلموا انكم ملاقوه و بشر المومنين

۱۱۷

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ١٦

آخرت: توشہ آخرت ٦، ٩

احكام: ٤، ٥

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا انتباہ ١٣; اللہ تعالى كاحساب لينا ١٤;اللہ تعالى كى حدود ١٣، ١٥، ١٦

انسان: انسان كاانجام ١٢; انسانى تقدير ٧

اولاد: ١٠ صالح اولاد ٨

ايمان: آخرت پر ايمان كے نفسياتى اثرات ١٥; خدا كى ملاقات پر ايمان ١٥

تربيت: تربيت كى روش١٥

تقوي: تقوي كا پيش خيمہ ١٥; تقوي كى اہميت ١١،١٦

رشد و ترقي: رشد و ترقى كا پيش خيمہ ٨

شادى كرنا : شادى كرنے كا فلسفہ ٣، ٨، ١٠

شخصيت: شخصيت كى تشكيل كے عوامل ٧، ٨

شريك حيات: شريك حيات كى شرائط ٢، ٨; شريك حيات كى صفات ٢; شريك حيات كے حقوق ٥

عمل: صالح عمل ٦، ٩ ; عمل كى پاداش ١٤;عمل كى بقا ٦

عورت : عورت كى قدر و قيمت ١; عورت كى لياقت و شائستگى ٢

قضا و قدر: ٧

گھرانہ: گھرانے كے حقوق ١٣، ١٦ لقاء الله : ١٢

۱۱۸

مومنين: مومنين كو بشارت ١٦

نسل: نسل كى بقا ٣

نظريہ كائنات: نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ١٥

ہمبستري: ہمبسترى كے آداب ٨، ٩، ١١; ہمبسترى كے احكام ٤، ٥; ہمبسترى ميں تقوي ١١، ١٦

وَلاَ تَجْعَلُواْ اللّهَ عُرْضَةً لِّأَيْمَانِكُمْ أَن تَبَرُّواْ وَتَتَّقُواْ وَتُصْلِحُواْ بَيْنَ النَّاسِ وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ (٢٢٤)

خبردار خدا كو اپنى قسموں كا نشانہ نہ بنائو كہ قسموں كو نيكى كرنے تقوى اختيار كرنے اور لوگوں كے در ميان اصلاح كرنے ميں مانع بنا دو الله سب كچھ سننے اور جاننے والا ہے_

١_ قسم ميں خدا كے نام كو دستاويزى ثبوت كے طور پر استعمال كرنا حرام ہے حتى كہ سچى قسموں اور نيك كاموں ميں بھى _و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم جب نہى كے ظہور كو مورد توجہ قرار ديا جائے اور ''عرضة''كے لغوى معنى پر نگاہ ڈالى جائے تو يہى نتيجہ سامنے آتاہے كہ انسان كے ليئے مناسب نہيں كہ وہ خدا تعالى كو قسم كے طور پر پيش كرے اور ہر مقام پر قسم ميں خدا كا نام لے_

٢_ خدا كى قسم نيك كاموں كى انجام دہي، تقوي اور لوگوں كے درميان اصلاح كرنے ميں ركاوٹ نہ بنے_

و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم ان تبروا و تتقوا و تصلحوا بين الناس

يہ اس صورت ميں ہے كہ''عرضة''كے معنى مانع كے ہوں _

٣_ خداوند قدوس كے نام تعظيم و تكريم ضرورى ہے_لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم و الله سميع عليم

۱۱۹

٤_كسى كار خير كے چھوڑنے كيلئے قسم كھانا انسان پر كوئي ذمہ دارى نہيں لاتا_و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم

٥_ لوگوں كے درميان اصلاح كرنے كى اہميت _ان تبروا و تتقوا و تصلحوا بين الناس

اس اہميت كا استفادہ عام كے بعد خاص كے ذكر سے ہوتا ہے _

٦_ معاشرے كے مقابل مومنين كى ذمہ داري_و تصلحوا بين الناس

٧_ خداوند عالم سننے والا اور جاننے والاہے _و الله سميع عليم

٨_ خدا ايسا سننے والا ہے جو آگاہى ركھتاہے_و الله سميع عليم

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''عليم''، ''سميع'' كى صفت ہو_

٩_ نيك كاموں كے ترك كرنے پر قسم كھانا زمانہ جاہليت كى رسم تھي_و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم ان تبروا و تتقوا

١٠_ خداوند عالم كاان لوگوں كو متنبہ كرناہے جو اسے اپنى قسموں كے لئے سند قرار ديتے ہيں _

و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم و الله سميع عليم

١١_ خدا كے نام كے ساتھ سچى قسم كھاناگناہ ہے اور جھوٹى قسم عملى كفر ہے _و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم

حضرت امام جعفر صادق(ع) نے فرمايا:من حلف بالله كاذبا كفر و من حلف بالله صادقا اثم_ ان الله عزوجل يقول: و ''لاتجعلوا الله عرضة لايمانكم'' (١) جو اللہ كى جھوٹى قسم كھائے اس نے كفر كيا اور جو اللہ كى سچى قسم كھائے اس نے گناہ كيا _ اللہ تعالى كا ارشاد ہےو لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم''

١٢_ نيك كاموں كے چھوڑنے پر قسم كھانے كى حرمت كا ايك مصداق بھائي يا ماں كے ساتھ بات نہ كرنے كى قسم كھانا ہے_و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم

حضرت امام محمد باقر(ع) نے آيت''ولا تجعلوا الله عرضة لايمانكم ''كے بارے ميں فرمايا يعنى''الرجل يحلف ان لايكلم اخاه و

____________________

١) كافى ج٧ ص٤٣٤،ح٤;نور الثقلين ج ١ ص٢١٨، ح ٨٣٤_

۱۲۰

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749