تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما5%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 171149 / ڈاؤنلوڈ: 5186
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۳

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

امامت: ١٠

انبياء (ع) : ٧ انبياء (ع) ا ور معاشرہ كى اصلاح ٧ ; انبياء (ع) كى ذمہ داري٧; انبياء (ع) كى رحلت ١، ٣ ;انبياء (ع) كى رسالت ٣،٩،١٢، ١٥، ١٦،١٧،١٩

انسان: انسان كى ذمہ دارى ٧

حوصلہ پست ہونا: حوصلہ پست ہونے كے عوامل ٤

خود پر ظلم: ١٥

دين: دين ميں استحكام١٦

رجعت پسندي: رجعت پسندى كاخطرہ ٨ ;رجعت پسندى كے اثرات ١٠، ١٢، ١٥، ١٧; رجعت پسندى كے عوامل١٣;رجعت پسندى كے موارد١٢

رشد و تكامل: ١١ رشد و تكامل كے عوامل ١١

شاكرين: شاكرين كا اجر ١٨

شرك: ٦

شكر: شكر نعمت ١٦، ١٨، ١٩ عقيدہ: باطل عقيدہ ٢، ٣، ١٣

غزوہ احد: ٤، ٥ ،١٣، ١٩

كفر: كفر كے اثرات ١٢، ١٤ كفران نعمت: ١٧

گمراہي: گمراہى كے عوامل ،٨

مجاہدين: مجاہدين احد١٣; مجاہدين كى استقامت ١٩; مجاہدين كى سرزنش ٥

معاشرہ: ٧ معاشرہ كى پستى كے عوامل ١٠ ;معاشرہ كى ترقى كے عوامل ١١

موت: ١، ٢، ٣، ٤، ٨

نبوت: نبوت كى نعمت ١٦، ١٧، ١٩

ہدايت: ہدايت كى نعمت ١٦، ١٧

۱۲۱

آیت(۱۴۵)

( وَمَا كَانَ لِنَفْسٍ أَنْ تَمُوتَ إِلاَّ بِإِذْنِ الله كِتَابًا مُّؤَجَّلاً وَمَن يُرِدْ ثَوَابَ الدُّنْيَا نُؤْتِهِ مِنْهَا وَمَن يُرِدْ ثَوَابَ الآخِرَةِ نُؤْتِهِ مِنْهَا وَسَنَجْزِي الشَّاكِرِينَ ) كوئي نفس بھى اذن پروردگار كے بغير نہيں مر سكتا ہے سب كى ايك اجل او رمدت معين ہے او رجو دنيا ہى ميں بدلہ چا ہے گا ہم اسے وہ ديں گے او رجو آخرت كا ثواب چا ہے گا ہم اسے اس ميں سے عطا كرديں گے اور ہم عنقريب شكر گذاروں كو جزا ديں گے _

١_ كوئي بھي، خدا كے فرمان كے بغيرنہيں مرسكتا_و ما كان لنفس ان تموت الا باذن الله

٢_ تمام انسان ايك معين عمر ركھتے ہيں اور علم الہى ميں ان كى موت كا وقت مشخص ہے_و ما كان لنفس ان تموت كتاباً مؤجلا

٣_ انسان كى موت، خدا كى ناقابل تغيير سنت ہے_و ما كان لنفس ان تموت ...كتابا مؤجلا

٤_ نہ تو جہاد اور راہ خدا ميں پائمردى موت لاتى ہے اور نہ ہى اس سے گريز اور روگردانى زندگى ديتى ہے_

و ما كان لنفس ان تموت الا باذن الله كتابا مؤجلا چونكہ پہلى اور بعد والى آيات جہاد اور مبارزت كے بارے ميں ہيں ، يہ آيت اشارہ ہے ان لوگوں كے تصور كى نفى كى طرف جو جنگ كو قتل ہونے اور ميدان جنگ ميں حاضر نہ ہونے كو زندگى كى بقا كا باعث سمجھتے ہيں ، بنابرايں جنگ، زندگى اور موت كو معين نہيں كرسكتي_

٥_ خدا كے يہاں اجل كے مقدر ہونے اور زندگى كے معين ہونے پر ايمان، رسالت انبياء (ع) كے محافظوں كى حوصلہ افزائي كے عوامل ميں سے ہے_و ما كان لنفس ان تموت الا باذن الله كتابا مؤجلا

چونكہ سابقہ آيات جنگ، موت اور شہادت سے

۱۲۲

خوف كے بارے ميں تھيں ، ايسا معلوم ہوتا ہے كہ جنگجو مسلمانوں كى حوصلہ افزائي اور ان كے اضطراب كو دور كرنا اس آيت كے اہداف ميں سے ہے_

٦_ موجودات كى موت و حيات پر حاكم قوانين كا سرچشمہ خداوند متعال كى حاكميت اور ارادہ ہے_

و ما كان لنفس ان تموت الا باذن الله كتابا مؤجلا چونكہ عوامل و اسباب موت و حيات كے سلسلے كو برقرار ركھے ہوئے ہيں اور يہ آيت موت كواذن الہى سے قرار ديتى ہے_ اس كا نتيجہ يہ ہےكہ موت و حيات كے عوامل و اسباب، خدا كے ارادے كے تحت ہيں اور اسكے اذن سے عمل ميں آتے ہيں _

٧_ دنياوى اجر كيلئے كوشش كرنے والے، دنيا كى نعمت سے بہرہ ور ہوں گے_و من يرد ثواب الدنيا نؤته منها

٨_ آخرت كے اجر كيلئے كوشش كرنے والے، اخروى نعمتوں سے بہرہ مند ہوں گے_و من يرد ثواب الآخرة نؤته منها

٩_ نيك كام كرنے والے كا قصد اور نيت اسكے دنياوى اور اخروى نعمتوں سے بہرہ مند ہونے كى تعيين كرتى ہے_

و من يرد ثواب الدنيا نؤته منها و من يرد ثواب الآخرة نؤته فيها

١٠_ دنيا، آخرت كيلئے ميدان عمل ہے_و من يرد ثواب الآخرة نؤته منها

١١_ خداوند عالم، دنيا و آخرت ميں اجر دينے والا ہے_و من يرد ثواب الدنيا نؤته منها و من يرد ثواب الآخرة نؤته منها

اجر كے ارادے سے مراد يہ ہے كہ اجر كو پانے كيلئے، اعمال خير كو انجام ديا جائے_

١٢_ جہاد اورجنگ ميں ڈٹ كرمقابلہ كرنا،دنيا اور آخرت كى نعمتوں سے بہرہ مند ہونے كا موجب ہے_

و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم الصابرين و من يرد ثواب الدنيا نؤته منها و من يرد ثواب الآخرة نؤته منها

سابقہ آيات كے پيش نظر، نيك كاموں كے انجام دينے كے مدنظر مصاديق ميں سے جہاد و مبارزت ہے_

١٣_ اہل ايمان كا دين كے دشمنوں كے ساتھ جہاد اور مشكل حالات ميں ثابت قدم رہنا، خدا كى نعمات كا شكرانہ ہے_

و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم

۱۲۳

الصابرين و سنجزى الشاكرين

١٤_ دنيا و آخرت ميں كسى اجر كى توقع كے بغير خدا كى نعمات كا شكريہ ادا كرنے كيلئے جہاد كرنا،مقدس ترين جہاد و مبارزت ہے_و لما يعلم الله الذين جاهدوا و من يرد ثواب الدنيا ثواب الآخرة و سنجزى الشاكرين

شاكرين كيلئے '' سنجزي'' اور دنيا و آخرت كے ثواب چاہنے والوں كيلئے ''نؤتہ'' كى تعبير سے معلوم ہوتا ہے كہشاكرين كا اجر، ان كے شكر كى جزا ہے نہ يہ كہ فقط عطا ہو مزيد يہ كہ كلمہ ''منھا'' اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ پہلے دو گروہ فقط اپنى بعض خواہشات كو پاسكيں گے ليكن شاكرين پورى جزا حاصل كريں گے_

١٥_ خدا كى نعمات كا شكر انہ، انسان كو جہاد اور دينى فرائض كى انجام دہى كى ترغيب دلاتا ہے_

و من يرد ثواب الدنيا ...و من يرد ثواب الآخرة و سنجزى الشاكرين معلوم ہوتا ہے كہ خداوند متعال نے مجاہدين كو تين گروہوں ميں تقسيم كيا ہے اور جملہ ''سنجزى الشاكرين'' تيسرے گروہ كو بيان كررہا ہے، يعنى وہ لوگ كہ جن كے جہاد كا مقصد نہ دنيا كا ثواب ہے اور نہ ثواب آخرت، بلكہ صرف خدا كا شكر ادا كرنا ہے_

١٦_ خدا كى نعمات كا شكرو سپاس كرنے والے، اسكى خاص جزاؤں سے بہرہ ور ہيں _

و من يرد ثواب الدنيا و من يرد ثواب الآخرة و سنجزى الشاكرين

آخرت: آخرت كيلئے كوشش ٨ ;دنيا اور آخرت كا رابطہ ١٠

اجر: اجر اخروى ٨، ١١، ١٢ ; اجر دنيوى ٧، ١١، ١٢

اجل مقدر: ٥

تحريك: تحريك كے عوامل ١٤، ١٥

الله تعالى: اللہ تعالى كا اجر ١١، ١٦ ;اللہ تعالى كا اذن ١;اللہ تعالى كا ارادہ ٦ ;اللہ تعالى كا علم ٢، ٥ ;اللہ تعالى كى حاكميت ٦ ;اللہ تعالى كى سنتيں ٣، ٥، ٦ ;اللہ تعالى كى نعمتيں ١٣، ١٤، ١٥، ١٦

انسان: انسان كى عمر ٢ ;انسان كى موت ١، ٢، ٣

۱۲۴

ثابت قدمي: ١٢

ثابت قدمى كے اثرات ١٢ ;مشكلات ميں ثابت قدمى ١٣

جنگ: جنگ سے فرار ٤ ; جنگميں ثابت قدمى ١٢

جہاد: جہاد كى اہميت ١٤، ١٥

حوصلہ بڑھانا: حوصلہ بڑھانے كے عوامل ٥

دنيا: ١٠ دنياكيلئے كوشش ٧

دين: دين كى حفاظت ٥

زندگي: ٤، ٦

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ پر عمل كا پيش خيمہ ١٥

شكر: ١٣، ١٤، ١٥، ١٦

صبر: صبر كے اثرات ١٢

عمل: ١٥ دنيا ميں عمل ١٠;عمل كااجر ٩، ١١

مشكلات: ١٣ موت: ١، ٢، ٣، ٤، ٦

نعمت: شكر نعمت ١٣، ١٤، ١٥، ١٦

نيت: نيت كى اہميت ٩

نيكي: نيكى كا اخروى اجر ٩;نيكيكادنيوى اجر ٩

۱۲۵

آیت(۱۴۶)

( وَكَأَيِّن مِّن نَّبِيٍّ قَاتَلَ مَعَهُ رِبِّيُّونَ كَثِيرٌ فَمَا وَهَنُواْ لِمَا أَصَابَهُمْ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَمَا ضَعُفُواْ وَمَا اسْتَكَانُواْ وَاللّهُ يُحِبُّ الصَّابِرِينَ )

او ربہت سے ايسے نبى گذر چكے ہيں جن كے ساتھ بہت سے الله والوں نے اس شان سے جہاد كيا ہے كہ راہ خدا ميں پڑنے والى مصيبتوں سے نہ كمزور ہوئے او رنہ بزدلى كا اظہار كيااور نہ دشمن كے سامنے ذلت كا مظاہر ہ كيا اور الله صبر كرنے والوں ہى كو دوست ركھتا ہے _

١_ بہت سے خدا پرستوں كى انبيائے (ع) الہى كى ركاب ميں جنگ، تسليم ناپذيرى اور ثابت قدمي_

و كأين من نبى قاتل معه ربيون كثير فما وهنوا لما اصابهم ''ربيون''،''ربي''كى جمع ہے يعنى وہ جس نے خود كو خدا كيلئے خاص كرديا ہو، يعنى خدا كى پرستش كے سوا كوئي اور كام نہ كرتاہو_

٢_ علماء ، دشمنان دين كے ساتھ جنگ ميں خدا كے پيغمبروں (ع) كے مددگار، اورسر تسليم خم نہيں كرتے_

و كأين من نبى قاتل معه ربيون كثير فما وهنوا لما اصابهم

بعض نے ''ربيون'' كو متقى اور صابر علماء كے معنى ميں ليا ہے_ (لسان العرب)

٣_تاريخ ميں ہميشہ سے حق و باطل كا مقابلہ رہا ہے_و كأين من نبى قاتل معه ربيون كثير

٤_ مصائب اور مشكلات جب راہ خدا ميں ہوں ، تو ہرگز خدا كے بندوں كى كمزورى ، ناتوانى اور دشمن كے آگے جھكنے كا موجب نہيں بنتے_فما وهنوا لما اصابهم فى سبيل الله و ما ضعفوا و ما استكانوا

٥_ خدا كى طرف سے جنگ ميں پيغمبراسلام(ص) كا ساتھ دينے كيلئے مسلمانوں كو تشويق دلانا اور دين كے دشمنوں كے مقابلہ ميں كمزورى اور ناتوانى دكھانے

۱۲۶

والوں كى سرزنش_و كأين من نبى قاتل معه ربيون كثير فما وهنوا لما اصابهم فى سبيل الله

سابقہ لوگوں كى بہادرى كى يادآوري، مؤمنين كو آنحضرت(ص) كے قدم بہ قدم ساتھ دينے كى تشويق كى خاطر ہے_ نيز جنہوں نے جنگ احد ميں سستى اور كمزورى كا مظاہرہ كيا ہے ان كى سرزنش كى خاطر ہے_

٦_ خدا كے پيغمبروں كا دشمنوں كے ساتھ جنگ ميں براہ راست حاضر ہونا_و كاين من نبى قاتل معه ربيون كثير فى سبيل الله

٧_ سابقہ توحيد پرستوں كى ثابت قدمى اور استقامت كى ياددہانى كرانا، دين كے دشمنوں كے ساتھ جنگ ميں مسلمانوں ميں پائمردى كا جذبہ پيدا كرنے كيلئے قرآن كى ايك روش ہے_و كاين من نبى قاتل معه ربيون كثير فى سبيل الله

٨_ روحانى طاقت، ڈٹے رہنا اور دشمن كے آگے سر نہ جھكانا، خدا والوں كى خصوصيات ميں سے ہے_

و كاين من نبى قاتل معه ربيون كثير فما وهنوا و ما استكانوا ''وھن''سستى كے معنى ميں ہے، اور لفظ ''ما استكانوا'' ، ''سكن''كے مادہ سے خضوع كے معنى ميں ہے، يعنى دشمن كے سامنے خاضع و ذليل نہيں ہوتے اور سر نہيں جھكاتے_

٩_ اہل ايمان كى دين كے دشمنوں كے سامنے، سستى خضوع اور اظہار ذلت ناپسنديدہ ہيں _

فما وهنوا و ما ضعفوا و ما استكانوا واقعہ احد كے بعد الله والوں كى مذكورہ بالا صفات كا ذكر كرنا ان مسلمانوں پر طنز ہے كہ جنہوں نے جنگ احد ميں سستى اور كمزورى كا مظاہرہ كيا_اس طرح يہ مذكورہ صفات، حقيقى مؤمنوں اور الله والوں كو زيب نہيں ديتيں _

١٠_ پورى انسانى تاريخ ميں خدا كے اكثر انبياء (ع) اور ان كے مددگاروں كو بہت زيادہ مصائب اور مشكلات كا سامنا رہا ہے_و كأين من نبى قاتل معه ربيون كثير لما اصابهم

١١_ جنگ كے مشكل لمحات ميں جنگجوؤں كى سستي، دشمن كے سامنے ان كى رسوائي اور كمزورى كا موجب ہے_

قاتل معه فما وهنوا لما اصابهم فى سبيل الله و ما ضعفوا و ما استكانوا ''وھن''اور ''ضعف''اور ''استكانت''كو بيان كرنے ميں ترتيب، اسكى خارجى ترتيب كى طرف

۱۲۷

اشارہ ہوسكتى ہے يعنى سب سے پہلے سستى اسكے بعد كمزورى اور پھر دشمن كے سامنے ذلت و اطاعت حاصل ہوگي_

١٢_ خداوند تعالى، جنگ ميں ثابت قدم رہنے والوں اور حوادث كى يورش ميں صبر كرنے والوں كو پسند كرتا ہے_

فما وهنوا لمااصابهم فى سبيل الله والله يحب الصابرين

١٣_ خدا كى محبت، دين خدا كے دشمنوں كے ساتھ مقابلے اور جنگ ميں صبر كرنے والے ثابت قدم افراد كا اجر ہے_

فما وهنوا لما اصابهم والله يحب الصابرين

١٤_ جنگ اور مبارزت ميں بہادرى و شجاعت اور راہ خدا كے مجاہدوں اور انبياء (ع) كے مددگاروں كى ثابت قدمى كى ياددہانى ،تعميرى كردارر كھتى ہے_و كأين من نبى قاتل ...والله يحب الصابرين

آيت شريفہ ''ربيون''كى دليرى كى ياددہانى كے ساتھ مسلمانوں كى تربيت كے درپے ہے تاكہ آئندہ مسلمان جنگ احد كى طرح سستى و ذلت كو اپنے اوپر مسلط نہ كريں _

١٥_ حوادث كے طوفانوں ميں صبر نہ كرنا، زندگى كے ميدانوں ميں لوگوں كى شكست كے بنيادى عوامل ميں سے ہے_

و كأين من نبى قاتل فما وهنوا والله يحب الصابرين

آنحضرت(ص) : ٥

استقامت: ١، ٢، ٤، ٧، ٨، ١٢، ١٣، ١٤

الله تعالى: اللہ تعالى كى توبيخ ٥;اللہ تعالى كى محبت ١٢، ١٣

انبياء (ع) : انبياء (ع) كاجہاد ٦ ;انبياء (ع) كى مشكلات ١٠ ;انبياء (ع) كے پيروكار ١، ٢، ١٠، ١٤

تاريخ: تاريخ پر حكم فرما سنتيں ٣

تربيت: تربيت كے طريقے ٧

تشويق دلانا: ٥

توحيد پرست: ١ توحيد پرست مشكلات ميں ٤;توحيد پرستوں كى صفات ١، ٤، ٧، ٨

سستي: سستى كى مذمت،٩; سستى كے اثرات ١١

۱۲۸

جہاد:٦

توحيد پرست جہاد ميں ١; جہاد كى تشويق دلانا ،٥; جہادميں استقامت ،٢،٨،١٢،١٣،١٤;جہاد ميں پامردى ٩ ، ١١ ،١٢ ; جہاد ميں شكست كے عوامل ١١ ; دشمنوں سے جہاد٩ ;مسلمان جہاد ميں ٧

حق و باطل: ٣

خود سازي: خود سازى كے عوامل ١٤

دشمن: ٢، ٥، ٦، ٨، ١٣

ذلت: ذلت كے عوامل ١١

شكست: ١١ شكست كے عو امل ١٥

صابرين : صابرين كا اجر ١٣;صابرين كا صبر ١٢ ، ١٥; صابرين كا مقام ١٢

علمائ: علماء كى صفات ٢

مجاہدين: ١٣ مجاہدين كى شجاعت ١٤

مسلمان: ٥، ٧

مشكلات: ٤، ١٠ راہ خدا ميں مشكلات ٤;مشكلات ميں صبر ١٢، ١٥

يادآوري: يادآور ى كے اثرات ١٤

آیت(۱۴۷)

( وَمَا كَانَ قَوْلَهُمْ إِلاَّ أَن قَالُواْ ربَّنَا اغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَإِسْرَافَنَا فِي أَمْرِنَا وَثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وانصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ )

ان كاقول صرف يہى تھا كہ خدايا ہمارے گناہوں كوبخش دے ہمارے امور ميں زيادتيوں كو معاف فرما _ ہمارے قدموں كو ثبات عطا فرما اور كافروں كے مقابلہ ميں ہمارى مدد فرما _

١_ پيغمبران الہى اور ان كے ہاتھوں كے پروردہ افراد خدائے يكتا كى بارگاہ ميں دعا كرنے والے ہيں _

و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفرلنا مندرجہ بالا مطلب ميں ''قولھم''كى ضمير

۱۲۹

پيغمبروں (ع) اور ان كے مددگارو ں (ربيون) كى طرف لوٹائي گئي ہے_

٢_جنگ كے حالات ميں انبياء (ع) كے تربيت يافتہ افراد صرف اپنے گناہوں اور زيادتيوں كى بخشش، ان كے راستے پر ثابت قدمى اور كفار پر غلبہ كى درخواست كرتے ہيں _و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفرلنا ذنوبنا و اسرافنا فى امرنا و ثبت اقدامنا و انصرنا على القوم الكافرين مندرجہ بالا مطلب ميں ''قولھم''كى ضمير صرف ''ربيون''كى طرف لوٹائي گئي ہے_

٣_ راہ خدا ميں جہاد اور استقامت كے ساتھ ساتھ دعا كا ہونا، پيغمبران (ع) الہى اور ان كے تربيت يافتہ افراد كى خصوصيات ميں سے ہے_و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفر لنا ذنوبنا و انصرنا

٤_ مكتب انبياء (ع) كے پرورش يافتہ افراد، گناہ اور اسراف (امور ميں زيادہ روي) كو كمزورى كا محور اور فتح كى ركاوٹ سمجھتے ہيں _*و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفر لنا ذنوبنا و اسرافنا فى امرنا و انصرنا

اس لحاظ سے كہ الله والے دشمنوں پر فتح و نصرت كو گناہوں كى مغفرت كى درخواست كے بعد طلب كرتے ہيں _ (اغفرلنا ...وانصرنا)، معلوم ہوتا ہے كہ وہ فتح كو گناہوں سے پاك ہونے كا مرہون منت سمجھتے ہيں _

٥_ گناہ اور حد سے تجاوز كرنا، راہ خدا كے مجاہدوں كے فتح سے دور ہونے كا موجب ہے_*و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفرلنا ذنوبنا و انصرنا

٦_ ميدان جنگ ميں دعا كرنے كا تعميرى كردار اور خدا كا اسكى طرف شوق دلانا_و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفرلنا ذنوبنا و انصرنا على القوم الكافرين

٧_ مجاہدين كى قوت، پختگى اور شكست قبول نہ كرنے ميں دعا كا بنيادى اور تعميرى كردار_

فما وهنوا و ما ضعفوا و استكانوا و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفرلنا راہ خدا ميں جہاد كرنے والوں كى دعا كا تذكرہ ان كى استقامت كے بيان كے بعد، اس بات كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے كہ دعا استقامت اور بہادرى پيدا كرنے كے اسباب ميں سے ہے_

٨_ دشمن كے ساتھ جنگ (جہاد اصغر) كے ہمراہ، خود سازى پر توجہ ( جہاد اكبر) مكتب انبياء (ع) كے تربيت يافتہ افراد كى خصوصيت_

۱۳۰

و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفر لنا ذنوبنا و اسرافنا فى امرنا و ثبت على القوم الكافرين

٩_ مشكل حالات، انبياء (ع) كے تربيت يافتہ افراد كى روحانى ترقى كے اسباب ہيں _

فما وهنوا و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفرلنا ذنوبنا جملہ''و ما كان قولھم ...'' سے معلوم ہوتا ہے كہ راہ خدا كے مجاہدين دشمن كے ساتھ جنگ كے وقت فقط خدا كى ياد ميں رہتے ہيں اور كوئي دوسرى چيز ان كے دماغ اور سوچ كو اپنى طرف مصروف نہيں كرتى اور خلوص كى يہ حالت اور ان كى پاكيزہ روح، جنگ كے مشكل ميدانوں ميں قدم ركھنے كا نتيجہ ہے_

١٠_ خدا تعالى كى ''ربوبيت''پہ توجہ، انسان كو دعا اور اس سے درخواست كرنے كى ترغيب دلاتى ہے_

ربنا اغفر لنا ذنوبنا

١١_ حوادث كى تحليل و تجزيہ ميں ،انبيائے (ع) الہى كے تربيت يافتہ لوگوں كى فكر و سوچ كا محور خدا كى ذات ہے_

و كأين من نبى قاتل معه ربيون و ثبت اقدامنا و انصرنا على القوم الكافرين چونكہ ''ربيون'' استقامت اور ثابت قدمى كے باوجود، فتح كو خدا كى جانب سے سمجھتے ہيں _ (وانصرنا على القوم الكافرين)

١٢_ خودسازى اور گناہوں سے پاك ہونا اور دين كے دشمنوں پر فتح، انبياء (ع) اور ان كے قدم بہ قدم چلنے والوں كے اہداف ميں سے ہے_ربنا اغفر لنا ذنوبنا و انصرنا على القوم الكافرين

استغفار: ٢

استقامت: ٢، ٣ استقامت كا پيش خيمہ ٧

اسراف: اسراف سے استغفار ٢ ;اسراف كے اثرات ٤

افراط: افراط كے اثرات٤

الله تعالى: الله تعالىكى ربوبيت ١٠

انبياء (ع) : انبياء (ع) كى دعا ١ ;انبياء (ع) كى صفات ٣ ;انبياء (ع) كے اہداف ١٢ ;انبياء (ع) كے پيروكار ١، ٢، ٣، ٤، ٨، ٩، ١١، ١٢

۱۳۱

ايمان و عمل: ١٠

تاريخ: تاريخ كے حوادث كى تحليل و تجزيہ ١١

تحريك: تحريك كے عوامل ١٠

توحيد: توحيد افعالي١١

جنگ: جنگ ميں استقامت ٢

جہاد: جہادميں پختگى ٧ ;جہادميں خودسازي٨ ; جہاد ميں دعا ٢، ٣، ٦

خودسازي: ٨ خودسازى كى اہميت ١٢; خودسازى كے عوامل ٦، ٧، ٩

خير: ١٠

دشمن: ١٢

دعا: ١، ٢ استقامت اوردعا٣; دعا كا پيش خيمہ ١٠ ;دعا كا تعميرى كردار ٧ ;دعاكے اثرات ٦، ٧

شكست: شكست كے عوامل ٤، ٥

ظلم: ظلم كے اثرات ٥

عمل: ١٠ عمل خير كا پيش خيمہ١٠

فتح: دشمنوں پر فتح ١٢;فتح كى دعا ٢

گناہ: گناہ سے استغفار ٢; گناہ كے اثرات ٤، ٥

مشكلات: مشكلات كا تعميرى كردار ٩

۱۳۲

آیت ( ۱۴۸)

( فَآتَاهُمُ اللّهُ ثَوَابَ الدُّنْيَا وَحُسْنَ ثَوَابِ الآخِرَةِ وَاللّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ )

تو خدا نے انھيں معاوضہ بھى ديا اور آخرت كا بہترين ثواب ديا اور الله نيك عمل كرنے والوں كو دوست ركھتا ہے _

١_ دين كے دشمنوں كے ساتھ جنگ ميں ، انبيائے (ع) ماسبق كے ہم ركاب جہاد كرنے والوں كى دعا كا قبول ہونا_

فاتاهم الله ثواب الدنيا و حسن ثواب الآخرة ''ثواب الدنيا'' مجاہدين كى اس فتح كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے كہ جسكى اس جملہ ''و انصرنا على الكافرين'' كے ساتھ درخواست كى گئي تھى اور ''ثواب الآخرة'' ان كى دوسرى اس خواہش كے پورا ہونے كو بيان كررہا ہے كہ جس كى جملہ ''واغفر لنا ذنوبنا'' كے ساتھ درخواست كى گئي تھى كيونكہ ثواب آخرت گناہوں كى مغفرت كا مرہون منت ہے_

٢_ ثابت قدمى (پا مردي) اور دشمنوں پر فتح، صبر كرنے والے اور دعا كرنے والے مجاہدين كو خدا كى دنياوى جزا_

ربنا و ثبت اقدامنا و انصرنا على القوم الكافرين فاتاهم الله ثواب الدنيا

٣_ انبيا ئے (ع) الہى خدا كے ہمراہ راہ خدا ميں جہاد اور اسكى بارگاہ ميں دعا، دنيا اور آخرت كے اجر سے بہرہ ور ہونے كا سبب ہے_و كأين من نبي فاتاهم الله ثواب الدنيا و حسن ثواب الآخرة

٤_ دنيا اور آخرت، انبياء (ع) كے تربيت يافتہ افراد كے اجر الہى سے بہرہ ور ہونے كى جگہ ہے_

و كأين من نبى قاتل معه ربيون فاتاهم الله ثواب الدنيا و حسن ثواب الآخرة

٥_ گناہوں كى بخشش ،اسراف وزيادہ روى سے درگذر اور ثابت قدمي، صبر كرنے اور دعا كرنے والے مجاہدين كيلئے خدا كا اجر_ربنا اغفر فاتاهم الله ثواب الدنيا و حسن ثواب الآخرة

٦_ دنيوى اجر كے مقابلہ ميں خدا كے اخروى اجر كى اعلي

۱۳۳

قدر و قيمت_فاتاهم الله ثواب الدنيا و حسن ثواب الآخرة

ثواب آخرت كے بارے ميں ''حسن''كا اضافہ كيا گيا ہے تاكہ بيان كرسكے كہ آخرت كى جزا دنيا كے اجر كى نسبت، خصوصيت اور مخصوص برترى كى حامل ہے_

٧_ خدا تعالى كا اخروى اجر، بہترين اور ہر نقصان سے خالى ہے اور دنياوى اجر، مشكلات كے ہمراہ ہے_

فاتاهم الله ثواب الدنيا و حسن ثواب الآخرة اس لحاظ سے كہ آخرت كا اجر بہتر شمار كيا گيا ہے (حسن ثواب الآخرة) _ معلوم ہوتا ہے كہ آخرت كا اجر ہر لحاظ سے، بہتر ہے اور اسكے مقابلے ميں ، دنياوى ثواب كواچھا نہيں كہا گيا تاكہ اس نكتہ كى طرف اشارہ كرے كہ دنيا ميں خدا كا اجر، ہميشہ مشكلات و نقصانات كے ہمراہ ہوتا ہے_

٨_ميدان كارزار ميں ، خدا كى بارگاہ ميں صابر مجاہدين كى دعا و درخواست مستجاب ہوتى ہے_

ربنا اغفر لنا فاتاهم الله ثواب الدنيا

٩_ دين كے دشمنوں پر فتح، صرف خدا كى طرف سے ہے، اگرچہ اسكے تمام طبيعى عوامل موجود ہوں _

قاتل معه ربيون كثير فما وهنوا فاتاهم الله ثواب الدنيا آيت شريفہ ميں فتح كے تمام عوامل اور نيز فوجوں كى استقامت اور ثابت قدمى (فماوھنوا ...) كى طرف اشارہ ہوا ہے، ليكن اسكے باوجود خداوند متعال مجاہدوں كى فتح كو اپنى طرف سے ايك عطا شمار كرتا ہے_ (فاتهم الله )_

١٠_ نيك لوگ، خدا كے محبوب ہيں _والله يحب المحسنين

١١_ صبر كرنے اور خدا كى بارگاہ ميں دعا كرنے والے مجاہدين، نيك لوگ اور خدا كے محبوب ہيں _

و كأين من نبى قاتل ربنا والله يحب المحسنين

١٢_ كاميابيوں كے خدائي ہونے پر اعتقاد ركھنے والے اور بخشش الہى كو تلاش كرنے والے، نيك اور خدا كے محبوب لوگوں ميں سے ہيں _ربنا اغفر لنا و ثبت اقدامنا و انصرنا على القوم الكافرين ...والله يحب المحسنين

كلمہ ''المحسنين'' سابقہ آيات كے بعد اس معنى كو بيان كررہا ہے كہ مذكورہ خصوصيات والے افراد، محسنين كے مصداق ہيں اور ان جملہ خصوصيات ميں سے، خدا كى ربوبيت اور فتح كے خدائي ہونے پر اعتقاد ركھنا ہے_

۱۳۴

١٣_ اپنے نيك بندوں كے ساتھ خدا كى محبت، ان كيلئے بہترين اجر_والله يحب المحسنين

چونكہ مجاہدين كى خدا كے نزديك محبوبيت، ثواب دنيا و آخرت سے خارج نہيں ہے، صرف اس كا ذكر كرنا، اسكى قدروقيمت كے زيادہ ہونے كى حكايت كرتا ہے_

١٤_ جہاد، صبر، دعا، استغفار، اور فكر و سوچ كا محور خدا كى ذات كو سمجھنا محبت الہى كو پانے كے عوامل ميں سے ہے_

قاتل معه والله يحب الصابرين ربنا اغفرلنا وانصرنا والله يحب المحسنين

آخرت: ٤ اخروى اجر: ٧ اخروى اجر كى قدروقيمت ٦

استغفار: استغفاركے اثرات ١٤

استقامت: ١، ٢

اسراف: اسراف سے معافى ٥

الله تعالى: الله تعالى كى محبت ١٠، ١١، ١٢، ١٣، ١٤ ;الله تعالى كے محبوب لو گ ١٠، ١١، ١٢

انبياء (ع) : انبياء (ع) كے پيروكار ٣ ;انبيائ(ع) كے پيروكاروں كا اجر ٤

توحيد: توحيد افعالى ٩، ١٢، ١٤ ; توحيدكے اثرات ١٤

جہاد: جہاد كا اخروى اجر ٣; جہاد كادنياوى اجر ٣;جہادكے اثرات ٣، ١٤; جہادميں پختگى ٥;جہادميں دعا كى قبوليت ٨

دشمن ١، ٢، ٩ دعا: ١، ٢، ٨، ١١

دعاكى اجابت ١; دعاكے اثرات ٣، ١٤

دنيا و آخرت: ٤

دنياوى اجر: ٧ دنياوى اجر كى قدروقيمت ٦

۱۳۵

دين: دين كے دشمن ١، ٢، ٩ ; دين ميں پختگى ٢

صابرين: صابرين كا اجر ٢ ;صابرين كا مقام و مرتبہ ١١

صبر: صبركے اثرات ١٤

عفو و درگذر: ٥

فتح: فتح كے عوامل ٩، ١٢

گناہ: گناہ كى مغفرت ٥

مجاہدين: صابر مجاہدين ٥ ;مجاہدين كا اجر ٥; مجاہدين كا دنياوى اجر ٢ ;مجاہدين كا مقام و مرتبہ ١١ ;مجاہدين كى استقامت ١، ٢; مجاہدين كى دعا ١، ٢، ٨، ١١

محسنين: محسنين كا اجر ١٣ ;محسنين كا مقام و مرتبہ ١٠، ١١، ١٢

آیت(۱۴۹)

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوَاْ إِن تُطِيعُواْ الَّذِينَ كَفَرُواْ يَرُدُّوكُمْ عَلَی أَعْقَابِكُمْ فَتَنقَلِبُواْ خَاسِرِينَ ) ايمان والو اگر تم كفر اختيار كرنے والوں كى اطاعت كر لو گے تو يہ تمھيں الٹے پاؤں پلٹا لے جائيں گے اورپھر تم ہى الٹے خسارہ والوں ميں ہوجاؤ گے _

١_ كافروں كى پيروى اور اطاعت كا انجام، ارتداد ہے_يا ايها الذين آمنوا ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم على اعقابكم

٢_ كفر اختيار كرنے والوں كى ايمانى معاشرہ كو اپني پيروى پر مجبور كرنے كيلئے كوشش_ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم علي اعقابكم

٣_ خداوند متعال كا ايمانى معاشرے كو كافروں كى سازشوں اور دھوكے سے ہوشيار كرنا_

۱۳۶

يا ايها الذين آمنوا ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم على اعقابكم فتنقلبوا خاسرين

٤_ الہى اديان، انسان اور معاشرہ كى ترقى اور بلندى كا راستہ ہيں _ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم على اعقابكم

خداوند متعال نے كفر و شرك كى بجائے پچھلے پاؤں لوٹنے كى تعبير لاكر اس بات كى طرف اشارہ كيا ہے كہ دين الہي، انسان كى حقيقى ترقى اور بلندى كا راستہ ہے_

٥_ كفر، ارتداد اور خدا كى نافرماني، پچھلے پاؤں لوٹنا ہے_ان تطيعوا يردوكم على اعقابكم

٦_ پچھلے پاؤں لوٹنا، ايمانى معاشرے كے ، كافروں كى پيروى كرنے كا نتيجہ ہے_ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم على اعقابكم

٧_ايمانى معاشرے كا ارتداد، الٹے پاؤں لوٹنا اور كفار كى پيروى كرناايك نقصان اور گھاٹے كا سودا ہے_

ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم على اعقابكم فتنقلبوا خاسرين

٨_حقيقى ايمانى اقدار كو كھودينا كفار كى پيروى كا نتيجہ ہے_ان تطيعوا فتنقلبوا خاسرين

ايمانى معاشرہ كے نقصان كے روشن مصاديق ميں سے، اسلامى اور ايمانى اقدار سے ہاتھ دھو بيٹھنا ہے_

٩_ جنگ احد ميں مسلمانوں كى شكست، كافروں اور منافقوں كے گمراہ كن پروپيگنڈہ كے پھيلنے كا پيش خيمہ بنا_

يا ايها الذين آمنوا ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم اس آيت كے شان نزول كے بارے ميں آيا ہے كہ منافقين جنگ احد كى شكست كے بعد، مسلمانوں كو مشركين كى طرف لوٹنے اور ان كے دين كو قبول كرنے كى ترغيب دلاتے تھے_

(مجمع البيان، آيت كے ذيل ميں )

١٠_ پچھلے پاؤں لوٹنا، مؤمنين كے عبدالله بن ابى جيسے ارتداد كى طرف دعوت دينے والے منافقين كى پيروى كا نتيجہ ہے _يا ايها الذين آمنوا ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم علي اعقابكم امير المومنين علي(ع) مندرجہ بالا آيت كے بارے ميں فرماتے ہيں :نزلت فى المنافقين اذ قالوا للمؤمنين يوم احد عند الهزيمة ارجعوا الى اخوانكم و ارجعوا

۱۳۷

الى دينهم _(١) يہ آيت منافقين كے بارے ميں نازل ہوئي جب انہوں نے احد كى شكست كے موقع پر مؤمنين سے كہا ، اپنے بھائيوں كى طرف لوٹ جاؤ اور ان كا دين اختيار كرو_

اديان: اديان كاكردار ٤

ارتداد: ارتدادكے آثار ٥، ٧;ارتدادكے عوامل ١، ١٠

اسلامى معاشرہ: ٣، ٦ اسلامى معاشرہ اور كفار ٢; اسلامى معاشرہ كيپستى كے عوامل ٧، ٨ ;اسلامى معاشرہ كى ترقى كے عوامل ٤

اعلان: ١٠

الله تعالى: الله تعالى كى تنبيہات٣

ثقافتى يلغار: ثقافتى يلغار كا پيش خيمہ٨

دين: دين كا فلسفہ ٤

رجعت پسندي: ٥، ٦ رجعت پسندى كے اثرات ٧;رجعت پسندى كے عوامل ٦، ١٠

روايت: ١٠

غزوہ احد: ٩

كفار: ٢ كفاركى پيروى ٦، ٧; كفاركى پيروى كے اثرات ١، ٨;كفاركى سازش ٢، ٣

كفر: كفركے اثرات ٥، ٨

گمراہي: گمراہى كا پيش خيمہ ٩

مسلمان: مسلمانوں كى شكست ٩

منافقين: منافقين سے سلوك٩;منافقينكى پيروى كرنا ١٠

نافرماني: ٥

نقصان اٹھانا: نقصان اٹھانے كے عوامل ٧

____________________

١) مجمع البيان ج٢ ص٨٥٦ نور الثقلين ج١ ص٤٠٢ ح٣٩٣.

۱۳۸

آیت(۱۵۰)

( بَلِ اللّهُ مَوْلاَكُمْ وَهُوَ خَيْرُ النَّاصِرِينَ )

بلكہ خدا تمھارا سرپرست ہے اور وہ بہترين مدد كرنے والا ہے _

١_ صرف خدا اہل ايمان كا مولا ، سرپرست اور ان كا بہترين مددگار ہے_بل الله موليكم و هو خير الناصرين

٢_ كفار كى اطاعت كرنا، ان كى ولايت اور سرپرستى قبول كرنے كى علامت ہے_ان تطيعوا الذين كفروا بل الله موليكم لفظ ''بل'' اضراب اور غير خدا كى ولايت كى نفى كيلئے ہے اور چونكہ سابقہ آيت ميں ولايت اور اسكى قبوليت كا ذكر نہيں آيا كہ لفظ ''بل'' سے اسكى نفى كرے، لہذا اس سے معلوم ہوتا ہے كہ كفار كى اطاعت درحقيقت ان كى ولايت قبول كرنا ہے_

٣_ ايمانى معاشرے كى ولايت، سرپرستى اور مدد كيلئے كفار كى نا اہلي_ان تطيعوا الذين كفروا بل الله موليكم و هو خير الناصرين

٤_ ايمانى معاشرے كيلئے كفر اختيار كرنے والوں كى ولايت قبول كرنے اور ان كى مدد طلب كرنے سے پرہيز كرنے كاضرورى ہونا_ان تطيعوا الذين كفروا بل الله موليكم و هو خير الناصرين جملہ ''بل الله موليكم'' سے خداوند عالم كى ولايت كا انحصار ثابت ہوتا ہے اور اس كا مفہوم مسلمانوں كو غيرخدا كى ولايت كى قبوليت سے روكنا ہے اور سابقہ آيت كے قرينہ كے مطابق اس كے مورد نظر مصاديق ميں سے كفار كى ولايت و سرپرستى ہے_

٥_ ايمانى معاشرے كا كفر اختيار كرنے والوں كى اطاعت و پيروى كرنا، ان كے خدا كى ولايت سے خارج ہونے اور اسكى مدد سے محروم ہونے كا موجب ہے_ان تطيعوا الذين كفروا بل الله موليكم و هو خير الناصرين

٦_ خدا كى ولايت كى قبوليت، اسكى پشت پناہى سے بہرہ ور ہونے اور فتح كى راہ ہموار كرنے كا موجب ہے_

۱۳۹

بل الله موليكم و هو خير الناصرين خدا كى مدد پرولايت الہى كے ذكر كا مقدم ہونا، حقيقت ميں اسكے مقدم ہونے كى علامت ہے، يعنى خدا آپ كى اس وقت مدد كرے گا جب آپ فقط اسكى ولايت كو قبول كريں _

٧_ ولايت الہى كى قبوليت اور خدا كے بہتر ين مددگار ہونے كا عقيدہ ركھنا، كفار كى اطاعت اور ان كى ولايت كى قبوليت سے ركاوٹ بنتا ہے_ان تطيعوا الذين بل الله موليكم و هو خير الناصرين چونكہ آدمى كا كسى كى اطاعت كرنا عموماً اسكى مدد حاصل كرنے كيلئے ہوتا ہے، قرآن اس ذكر كے ساتھ كہ خدا تعالى ہى فقط سرپرست اور بہترين مددگار ہے مومنين كو سمجھارہا ہے كہ خدا كى مدد كے ہوتے ہوئے آپ كو كفار كى مدد كى كوئي ضرورت نہيں كہ آپ ان كى پيروى كيلئے مجبور ہوجاؤ_

٨_ ولايت خدا پر توجہ اور اسكى حتمى مدد پہ عقيدہ ركھنا، دشمنوں كے ساتھ جنگ كے مشكل حالات ميں اہل ايمان كى حوصلہ افزائي كے عوامل ميں سے ہيں _بل الله موليكم و هو خير الناصرين

٩_ خدا كى ولايت كى قبوليت اور اسكى مدد پہ عقيدہ ركھنا ايمانى معاشرے كے پچھلے پاؤں لوٹنے اور نقصان اٹھانے سے ركاوٹ، اور اسكى ترقى اور سعادت كا سبب بنتا ہے_يردوكم على اعقابكم فتنقلبوا خاسرين_ بل الله موليكم و هو خير الناصرين كفار كى ولايت كو قبول كرنے كا نتيجہ، پچھلے پاؤں لوٹنا اور نقصان اٹھانا ہے، اس صورت ميں ولايت خدا كى قبوليت(كفار كى ولايت كے مقابلے كے قرينے سے ) ترقى اور سعادت كا باعث ہوگي_

١٠_ لوگوں پر ولايت اوران كى سرپرستي، ولى و سرپرست كے ان كى ہر لحاظ سے پشت پناہى اور مدد كرنے كے مرہون منت ہے_بل الله موليكم و هو خير الناصرين جملہ ''و ھو خير الناصرين''، ''بل الله موليكم''كيلئے ہوسكتا ہے ايك دليل كے طور پر ہو_ يعنى خدا اس وجہ سے تمہاراولى ہے كہ وہ بہترين طريقے سے تمہارى مدد كرنے پر قادر ہے_

اطاعت: ٢، ٥

الله تعالى: الله تعالىكى امداد ١، ٥، ٧، ٨، ٩ ;الله تعالىكى امداد كا پيش خيمہ٦ ; الله تعالى كى ولايت ١، ٥، ٦، ٧، ٨، ٩

۱۴۰

ايمان: ايمان كے اثرات ٧، ٨ ;خدا پر ايمان ٧

تبرا: ٢، ٥، ٧ تبراكے موارد ٤

تولا: ٢، ٥، ٧

جنگ: جنگ ميں فتح كے عوامل ٨

حوصلہ افزائي: حوصلہ افزائيكے عو امل ٨

رجعت پسندي: رجعت پسندى كے موانع٩

رشد و تكامل: رشد و تكامل كے عوامل ٩

سعادت: سعادت كے عوامل ٩

فتح: ٨ فتح كے عوامل ٦

قيادت: قيادت كى توان ١٠;قيادت كى شرائط ١٠

كفار: كفاركى اطاعت كرنا٢، ٥;كفاركى ولايت ٢، ٣، ٤، ٧

معاشرہ: اسلامى معاشرہ ٩;دينى معاشرہ كى سرپرستي

مؤمنين: مؤمنين كى ولايت ١

نقصان اٹھانا: نقصان اٹھانے كے موانع ٩

۱۴۱

آیت ( ۱۵۱)

( سَنُلْقِي فِي قُلُوبِ الَّذِينَ كَفَرُواْ الرُّعْبَ بِمَا أَشْرَكُواْ بِاللّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَمَأْوَاهُمُ النَّارُ وَبِئْسَ مَثْوَی الظَّالِمِينَ ) ہم عنقريب كافروں كے دلوں ميں تمھارا رعب ڈال ديں گے كہ انھوں نے اس كو خدا كا شريك بنايا ہے جس كے بارے ميں خدا نے كوئي دليل نازل نہيں كى ہے اور ان كا انجام جہنم ہوگا او روہ ظالمين كا بدترين ٹھكانا ہے _

١_ كفار كے دلوں ميں رعب اور خوف و ہراس ڈالنے كا خداكى طرف سے وعدہ_سنلقى فى قلوب الذين كفروا الرعب

٢_ كفر اختيار كرنے والوں كے دلوں ميں رعب اور خوف و ہراس كا ايجاد ہونا،خدا كى ولايت قبول كرنے والوں كيلئے اسكى نصرت كا ايك نمونہ _بل الله موليكم و هو خير الناصرين _ سنلقى فى قلوب الذين كفروا الرعب

'' والله خير الناصرين '' كے بعد جملہ ''سنلقي ...'' خداوند عالم كى مدد كے ايك مصداق كو بيان كرتا ہے_

٣_ مشرك كفار كى شكست ميں خداوند عالم كى غيبى امداد كا كردار_و هو خير الناصرين_ سنلقى فى قلوب الذين كفروا الرعب بما اشركوا

٤_ خداوند عالم كفر اختيار كرنے والوں كے دلوں ميں وحشت اور ہراس ڈال كر ان كے مقابلے ميں ايمانى معاشرے كے جذبوں كى تقويت فرماتا ہے_سنلقى فى قلوب الذين كفروا الرعب

٥_ مشكلات كا سامنا كرتے ہوئے ، خوف و ہراس شكست كے بنيادى عوامل ميں سے ہے_

و هو خير الناصرين _ سنلقى فى قلوب الذين

۱۴۲

كفروا الرعب بما اشركوا

٦_ قلب، آدمى كے روحانى اور نفسياتى حالات كى تشكيل كا مركز ہے_سنلقى فى قلوب الذين كفروا الرعب

٧_ خداكے بارے ميں شرك، انسان كے خوف و ہراس ميں مبتلا ہونے كے عوامل ميں سے ہے_

سنلقى فى قلوب الذين كفروا الرعب بما اشركوا بالله

٨_انسان كے روحى اور نفسياتى حالات تحت ضابطہ ہيں اور ان كا سرچشمہ ارادہ الہى كى حاكميت ہے_

سنلقى فى قلوب الذين كفروا الرعب بما اشركوا اس لحاظ سے كہ رعب ،شرك كا معلول شمار كيا گيا ہے (بما اشركوا)، معلوم ہوتا ہے رعب جوكہ ايك نفسياتى حالت ہے، قانون اور اپنى علت كے تابع ہے اور چونكہ خدا نے رعب كو اپنى طرف نسبت دى ہے (سنلقي) معلوم ہوتا ہے كہ يہ قانون اور علت خدا كے ارادہ كے تحت عمل ميں آتے ہيں _

٩_ انسان كے انجام (فتح و شكست) ميں اس كى نفسياتى كيفيات اور قلبى حالات كا اثر_

و هو خير الناصرين_ سنلقى فى قلوب الذين كفروا الرعب

١٠_ كفار، مشرك ہيں _سنلقى فى قلوب الذين كفروا الرعب بما اشركوا

١١_ اہل شرك كے معبودوں ميں ، خدا كے شريك ہونے كى كوئي علامت نہيں ہے_بما اشركوا بالله ما لم ينزل به سلطاناً

١٢_ خدا كے شريك ٹھہرانے كا عقيدہ، ايك ايسا توہم ہے جس كى كوئي دليل نہيں _بما اشركوا بالله ما لم ينزل به سلطانا

١٣_عقيدہ توحيد، برھان و استدلال كى بنياد پر ہے_بما اشركوا بالله ما لم ينزل به سلطانا

١٤_ دل كا ہول اورنفسياتى اضطراب، منطق و برہان سے خالى دينى افكار كا نتيجہ ہے_*

سنلقى فى قلوب الذين كفروا الرعب بما اشركوا بالله ما لم ينزل به سلطانا معلوم ہوتا ہے كہ شرك اس لحاظ سے كہ برہان كے بغيرايك خيالى عقيدہ ہے ( كيونكہ كہ اس كو ''مالم ينزل بہ سلطانا ً ''كى صفت سے ياد كيا گيا ہے )رعب اور خوف و ہراس كا سبب بنا ہے_

۱۴۳

١٥_ استدلال اور برہان كى بنياد پر، دينى عقائد اور افكار كى تشكيل كا ضرورى ہونا_

بما اشركوا بالله ما لم ينزل به سلطانا قرآن كريم كا شرك آميز عقائد پر ايك اعتراض، ان كا بے دليل ہونا ہے_ اس صورت ميں ہر دينى عقيدہ كہ جس پر برہان نہ ہو، بے قيمت ہوگا، لہذا ہر انسان كيلئے ضرورى ہے كہ اپنے دينى عقائد كو برہان سے تشكيل دے_

١٦_ دليل و برہان پر مبنى نظريات كے وجود ميں آنے اور تشكيل پانے كا سرچشمہ خدا كى ذات ہے_

ما لم ينزل به سلطاناً اس بات كے پيش نظر كہ ''لم ينزل''ميں فاعل كى ضمير ''الله ''كى طرف لوٹتى ہے، پتہ چلتا ہے كہ ہر قسم كى برہان خدا كى طرف سے ايك عطا ہے اور نتيجتاً جو كچھ بھى اس برہان پر استوار ہو وہ بھى خدا كى جانب سے ہے_ پس صحيح اور برہانى افكار خدا كى جانب سے انسان كو عطا ہوئے ہيں _

١٧_ اہل شرك كے معبود، ہر طرح كى قدرت و سلطنت سے عارى ہيں _*بما اشركوا بالله ما لم ينزل به سلطاناً

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''سلطان'' قدرت اور سلطنت كے معنى ميں ہو_

١٨_ اہل شرك كے معبودوں ميں قدرت و سلطنت كا نہ ہونا، ان ميں خدا كا شريك ہونے كى قابليت كے نہ ہونے كى دليل اور علامت ہے_*بما اشركوا بالله ما لم ينزل به سلطاناً جملہ ''ما لم ينزل'' اہل شرك كے معبود وں ميں خدا كا شريك ہونے كى صلاحيت نہ ركھنے پر دلالت كرتا ہے يعنى چونكہ غيرخدائي معبود كوئي قدرت و سلطنت نہيں ركھتے، ہرگز خدا كے شريك نہيں ہوسكتے_

١٩_ دوزخ كى آگ، كفر اختيار كرنے والے مشركوں كے برے انجام كى جگہ ہے _

سنلقى فى قلوب الذين كفروا الرعب ...و ماواهم النار و بئس مثوى الظالمين

٢٠_ جہنم كى آگ، ستم كرنے والوں كے برے انجام كى جگہ ہے_و ماواهم النار و بئس مثوى الظالمين

٢١ _ كفار ، ايسے ستم كرنے والے ہيں جن كا برا انجام ہے_سنلقى فى قلوب الذين كفروا و بئس مثوى الظالمين

٢٢_ مشركين، ايسے ستم كرنے والے ہيں جن كا برا انجام ہے_بما اشركوا بالله ...و بئس مثوى الظالمين

۱۴۴

انسان: انسان كا انجام ٩;انسان كى خصوصيت ٦ ;انسان كے مختلف پہلو ٨

برہان: برہان كى اہميت ١٤، ١٥

تعقل : تعقل كاسرچشمہ ١٦ ; تعقل كا شوق دلانا ١٥

توحيد: توحيدكے دلائل ١٣، ١٨

جنگ: ٤

جہنم: جہنم كى آگ ١٩، ٢٠

حوصلہ بڑھانا: حوصلہ بڑھانے كے عوامل ٤

خدا تعالى: ١١

خدا تعالىكا ارادہ ٨ ;خدا تعالى كا وعدہ ١ ;خدا تعالىكى امداد ٢، ٣، ٤ ; خدا تعالىكى حاكميت ٨ ; خدا تعالىكى ولايت ٢ ; خدا تعالى كى سنت ٨

خوف: ١، ٢، ٤ خوف كے اثرات ٥ ;خوف كے عوامل ٧، ١٤ ; ناپسنديدہ خوف ٥، ٧

راہ وروش: راہ وروش كى بنياديں ٩

سزا: ١٩، ٢٠

شخصيت: شخصيت كيتشكيل كے عوامل ٦

شرك: اہل شرك كے معبود ١١، ١٧، ١٨ ;خدا تعالى كے ساتھ شرك ١١;شرك كے اثرات ٧

شكست: ٣ شكست كے عوامل ٥، ٩

ظالم: ظالموں كا انجام ٢٠، ٢١; ظالموں كى سزا ٢٠

عذاب: عذاب كے اہل ١٩، ٢٠

عقيدہ: باطل عقيدہ ١٢;عقيدہ كے صحيح ہونے كا معيار ١٢، ١٣، ١٥

فتح: جنگ ميں فتح كے عوامل ٣، ٩

قلب: قلب كى اہميت ٦

۱۴۵

كفار: ١٠ كفار كا انجام ١٩، ٢١; كفاركا خوف ١، ٢، ٤ ;كفاركى سز ا ١٩;كفاركى شكست ٣ ; مشرك كفار ٣

مشركين: ٣، ١٠ ظالم مشركين٢٢; مشركينكا انجام ٢٢;مشركين كا عقيدہ ١٢

معاشرہ: اسلامى معاشرہ ٤

آیت (۱۵۲)

( وَلَقَدْ صَدَقَكُمُ اللّهُ وَعْدَهُ إِذْ تَحُسُّونَهُم بِإِذْنِهِ حَتَّی إِذَا فَشِلْتُمْ وَتَنَازَعْتُمْ فِي الأَمْرِ وَعَصَيْتُم مِّن بَعْدِ مَا أَرَاكُم مَّا تُحِبُّونَ مِنكُم مَّن يُرِيدُ الدُّنْيَا وَمِنكُم مَّن يُرِيدُ الآخِرَةَ ثُمَّ صَرَفَكُمْ عَن ْهُمْ لِيَبْتَلِيَكُمْ وَلَقَدْ عَفَا عَنكُمْ وَاللّهُ ذُو فَضْلٍ عَلَی الْمُؤْمِنِينَ )

خدا نے اپنا وعدہ اس وقت پورا كرديا جب تم اس كے حكم سے كفار كو قتل كرر ہے تھے يہاں تك كہ تم نے كمزورى كا مظاہرہ كيا اور آپس ميں جھگڑا كرنے لگے اور اس وقت خدا كى نافرمانى كى جب اس نے تمھارى محبوب شے كو دكھلاديا تھا _ تم ميں كچھ دنيا كے طلب گار تھے اور كچھ آخرت كے _ اس كے بعد تم كو ان كفار كى طرف سے پھير ديا تاكہ تمھارا امتحان ليا جائے او رپھر اس نے تمھيں معاف بھى كرديا كہ وہ صاحبان ايمان پر بڑا فضل و كرم كرنے والا ہے _

١_ دين كے دشمنوں كے ساتھ جنگ اور مقابلہ ميں ، مؤمن مجاہدوں كو خدا كى طرف سے نصرت اور مددكا وعدہ_

و لقد صدقكم الله وعده اذ تحسونهم باذنه

۱۴۶

جملہ''و لقد صدقكم الله وعده'' اس بات كو بيان كررہا ہے كہ خدا پہلے ہى دشمنوں كى سركوبى اور مومنين كى فتح كا وعدہ دے چكا تھا_

٢_ خدا تعالى وعدہ خلافى نہيں كرتا_و لقد صدقكم الله وعده

وعدے كى سچائي اس كے عملى ہونے كے معنى ميں ہے_

٣_ احد كے مجاہدوں كى فتح و نصرت كا الہى وعدہ اس وقت پورا ہوا جب انہوں نے جنگ كے آغاز ميں ، مشركين كو نابودى كى حد تك قتل كيا_و لقد صدقكم الله وعده اذ تحسونهم باذنه جملہ''اذ تحسونهم'' ،''و لقد صدقكم الله ''كے متعلق ہے، يعنى يہ وعدہ الہى كے پورا ہونے كے وقت كو بيان كررہا ہے ''تحسونہم'' مادہ ''حس'' سے نابودى كى حد تك قتل كرنے كے معنى ميں ہے_

٤_ جنگ احد كے آغاز ميں مجاہد مسلمانوں كى طرف سے قريش كے مشركوں پر خداوند متعال كے اذن و ارادہ كے ساتھ شديد حملے_و لقد صدقكم الله وعده اذ تحسونهم باذنه

٥_ مادى عوامل و اسباب كى تاثير، خدا كے اذن و ارادہ كى مرہون منت ہے_اذ تحسونهم باذنه

٦_ حوادث كا وقوع و انجام خداوند عالم كى حكمرانى كے قلمرو ميں ہے_اذ تحسونهم باذنه

٧_ سستي، اختلاف اورجنگى امور ميں پيغمبر(ص) اكرم كے فرمان پر عمل نہ كرنا، جنگ احد ميں مسلمانوں كى شكست كے عوامل ميں سے تھے_حتى اذا فشلتم و تنازعتم فى الأمر و عصيتم

٨_ سستي، جھگڑا، تفرقہ اور سرپرست كے فرامين سے روگرداني، جنگجوؤں كى شكست كے عوامل ميں سے ہيں _

حتى اذا فشلتم و تنازعتم فى الأمر و عصيتم

٩_ ايمانى معاشرہ كى فتح كيلئے وعدہ خدا كا پورا ہونا ان كى صفوں ميں اتحاد، ثابت قدمى اور ان كے راہبر كى پيروى كا مرہون منت ہے_و لقد صدقكم الله وعده حتى اذا فشلتم و تنازعتم فى الأمر و عصيتم

١٠_ دشمنوں پر ابتدائي فتح كے بعد احد كے بعض مجاہدوں كى سستي، تفرقہ اور پيغمبراكرم(ص) كے فرمان پر عمل نہ كرنا_

حتى اذا فشلتم من بعد ما اريكم ما

۱۴۷

تحبون

اگرچہ''فشلتم و تنازعتم ...و عصيتم'' ميں ظاہراً خطاب جنگ احد كے تمام مسلمانوں سے ہے، ليكن آيت كے دوسرے حصہ ميں انہيں دو گروہوں دنيا طلب اور آخرت طلب ميں تقسيم كرنے كے قرينہ سے معلوم ہوتا ہے كہ ''فشلتم ...'' كا خطاب بعض مسلمانوں كو تھانہ سب كو_

١١_ ايمانى معاشرہ كو فتح و كاميابى كے بعد سستي، تفرقہ، اور اپنے صالح راہبر كى نافرمانى كا خطرہ درپيش ہے _

حتى اذا فشلتم من بعد ما اريكم ما تحبون

١٢_ دين كے دشمنوں پر فتح، ايمانى معاشرے كى خواہش اور آرزو_من بعد ما اريكم ما تحبون ''ما تحبون'' (جو تمہارى آرزو تھي) سے مراد دشمن پہ فتح ہے_

١٣ _ جنگ ميں ثابت قدمى ، اتحاد اور جنگجوؤں ميں ہم آہنگى اور الہى راہبروں كى پيروي، دشمن پر فتح كيلئے خداوند تعالى كا اذن حاصل كرنے كا عامل_اذ تحسونهم باذنه حتى اذا فشلتم و تنازعتم فى الأمر و عصيتم

''باذنہ'' كا كلمہ اس بات كو بيان كرتا ہے كہ كاميابياں اذن خداوندمتعال كى مرہون منت ہيں اور اس لحاظ سے كہ مسلمانوں كو پہلے مرحلہ ميں يعنى اختلاف اور سستى و روگردانى سے پہلے، كاميابى كا اذن دے ديا گيا تھا اور جب انہوں نے سستى كي، اختلاف كيا اور روگردانى كى تو فتح كا اذن ان سے اٹھا ليا گيا، معلوم ہوتا ہے فتح كيلئے خدا كے اذن كا دارو مدار جنگجوؤں كى كاركردگى پر ہوگا_

١٤_ ايمانى معاشرے كي، دشمنوں پر فتح كا سرچشمہ ارادہ الہى ہے_من بعد ما اريكم ما تحبون ''اري'' ميں فاعل خداوند متعال ہے اور ''ما تحبون''ميں ''ما''سے مراد فتح ہے_

١٥_مشركين قريش كى ابتدائي شكست كے بعد احد كے جنگجو مسلمانوں كى مال غنيمت پر دسترسى _

من بعد ما اريكم ما تحبون اگرچہ ''ماتحبون''سے مراد دشمن پر فتح ہے ليكن'' منكم من يريد الدنيا'' كے قرينہ سےآيت شريفہ ميں اس كا لازمہ، يعنى ''غنيمت ''بھى مراد ہوسكتا ہے_

١٦_ احد كے بعض جنگجوؤں كى دنيا طلبي; مجاہدين كى سستي، اختلاف ، پيغمبراكرم(ص) كے فرمان سے انكار اور جنگ ميں شكست كا باعث بني_حتى اذا فشلتم و منكم من يريد الدنيا

۱۴۸

ايسا لگتا ہےكہ جملہ''منكم من يريد الدنيا'' ،''اذا فشلتم و تنازعتم فى الأمر و عصيتم'' كى دليل ہے_

١٧_ دنيا طلبى اور ماديات سے دل لگانا، دين كے دشمنوں كے ساتھ مقابلہ اور جنگ ميں سستى كے عوامل ميں سے ہے_حتى اذا فشلتم و منكم من يريد الدنيا

١٨_ دنيا طلبى اور ماديات سے دل لگانا، جنگجوؤں كى صفوں ميں اختلاف و نزاع اور ان كى شكست كے عوامل ميں سے ہے_و تنازعتم فى الأمر ...منكم من يريد الدنيا

١٩_ دنيا طلبى اور ماديات سے دل بستگي، الہى راہبروں كے فرمان سے انكار كے عوامل ميں سے ہے_

و عصيتم منكم من يريد الدنيا

٢٠_ احد كا ايك گروہ، دنيا طلب اور جنگى غنائم كو اكٹھا كرنے كے درپے تھا اور دوسرا گروہ آخرت كا طلبگار تھا_

منكم من يريد الدنيا و منكم من يريد الآخرة

٢١_ جنگ ميں ثابت قدمي، اتحاد اور پيغمبراكرم(ص) كى تعليمات كى پيروي، مجاہد مومنين كے آخرت طلب ہونے كى علامت ہے_حتى اذا فشلتم منكم من يريد الآخرة اس صورت ميں كہ دنيا طلبى (منكم من يريد الدنيا ) ''اذا فشلتم ...''كى دليل ہو _ تو ان كے مقابل صفات آخرت كے خواہاں افراد كى خصوصيات ہوں گى يعنى آخرت كے خواہاں نہ جنگ ميں سستى كريں گے اور نہ ہي

٢٢_ احد كے جنگجوؤں كى شكست، ان كيلئے آزمائش الہى تھي_ثم صرفكم عنهم ليبتليكم ''صرفكم عنهم'' يعنى تم كو لڑائي ميں مصروف دشمن كے تعاقب سے منصرف كرديا اور اس انصراف كا لازمہ شكست ہے_

٢٣_ آخرت كے خواہاں ثابت قدم اور دنيا كے طالب سست عقيدہ لوگوں كى صفوں كو جدا كرنے كيلئے شكست و ناكامى بہترين آزمائش ہے_منكم من يريد الدنيا ...ثم صرفكم عنهم ليبتليكم

٢٤_ احد كے جنگجوؤں كى سستى ، نافرمانى اور نزاع سے خداوند متعال كا درگذر كرنا_حتى اذا فشلتم ...و لقد عفا عنكم

٢٥_ جنگجوؤں كى جنگى كوتاہيوں سے درگذر كرنا اچھا عمل ہے_ولقد عفا عنكم

۱۴۹

٢٦_ دشمن كے ساتھ جنگ ميں سستي، نزاع ،پراگندگى اور راہبر كے فرامين سے كوتاہي، گناہ ہے اور عذاب كے مستحق ہونے كا موجب ہے_حتى اذا فشلتم و لقد عفا عنكم كلمہ ''عفو''كا ظاہر يہ ہے كہ كوئي گناہ ہوا ہے اور گناہ اس مورد ميں وہى سستى و نزاع اور رہبر كے فرامين سے انكار ہے_

٢٧_ خداوند متعال كامومنين پرخاص فضل و كرم ہے_والله ذو فضل على المؤمنين

٢٨_ ايمان، خدا كے خاص فضل كو پانے كا پيش خيمہ ہے_والله ذو فضل على المؤمنين

٢٩_ مؤمن گنہگاروں كو معاف كرنا، خدا كے فضل كا ايك جلوہ ہے_و لقد عفا عنكم والله ذو فضل على المؤمنين

جملہ ''والله ذو فضل ...'' عفو كيلئے ايك علت كى حيثيت ركھتا ہے يعنى چونكہ خدا صاحب فضل ہے اسلئے اس نے تمہارےگناہ سے درگذر كرديا_

٣٠_ حقيقى مؤمنوں كى آزمائش اور ان كى صفوں كا ان كے غيروں سے جدا كرنا، خدا كے فضل كا ايك پرتو ہے_*

ليبتليكم و لقد عفا عنكم والله ذو فضل على المؤمنين يہ اس صورت ميں ہے كہ جملہ''والله ذو فضل على المؤمنين'' ، ''ليبتليكم ''كيلئے ايك علت ہو_ يعنى صفوں كو ايك دوسرے سے جدا كرنے كيلئے آزمائش كے مراحل وجود ميں لانا خدا كے فضل و كرم ميں سے ہے_

٣١_ مؤمن كو فقط ايك گناہ كى وجہ سے، اہل ايمان كى صفوں سے خارج نہيں سمجھا جاسكتا_

و لقد عفا عنكم والله ذو فضل على المؤمنين كلمہ ''المؤمنين''كے مورد نظر مصاديق ميں سے وہ لوگ ہيں كہ جو جنگ احد ميں گناہ كے مرتكب ہوئے_ ورنہ مؤمنين پر فضل ان كے معاف كرنے كى دليل نہيں ہوسكتا_

آخرت طلبي: ٢٠، ٢١، ٢٣

آنحضرت(ص) : ٧،١٠،١٦،٢١

اتحاد: اتحادكى اہميت ٩، ١٣ ;جنگ ميں اتحاد١٣، ٢١

اختلاف: ١٠، ١٨ اختلاف كا خطرہ; ١١ ; اختلاف كى سرزنش ١١ ;

۱۵۰

اختلاف كے اثرات ٧،٨;اختلاف كے عوامل ١٦، ١٨ ; جہادميں اختلاف٢٦

استقامت: استقامت كى اہميت، ٩;جہاد ميں استقامت١٣، ٢١

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٣، ٤، ٧، ١٠، ١٥، ٢٠، ٢٢، ٢٤

اطاعت: آنحضرت (ص) كى اطاعت ٧، ٢١ ;راہبر كى اطاعت ٩، ١٣

امتحان: امتحان شكست كے ساتھ ٢٢;امتحان كا فلسفہ ٢٣، ٣٠

ايمان: آخرت پر ايمان كے عملى اثرات ٢١; ايمان كے اثرات، ٢٨

تاريخ: تاريخ كاآغاز ٦ ; تاريخ كا مستقبل ٦

جانچنا: جانچنے كا معيار ٢٣ ، ٣٠ ، ٣١

جنگ: ٨ جنگ كى غنيمت ١٥ جہاد: ١، ٣، ٧، ٨، ١٠، ١٣، ١٤، ١٦، ١٧، ١٨، ٢١، ٢٣، ٢٦

خدا تعالى: خدا تعالى كا انتباہ ١١;خدا تعالى كادرگذر ٢٤ ; خدا تعالى كا اذن ٤، ٥، ١٣ ; خداوند تعالى كا ارادہ ٤، ٥، ١٤ ;خدا تعالى كافضل ٢٧، ٢٨، ٢٩، ٣٠;خدا تعالى كا وعدہ ١، ٣، ٩; خدا تعالى كى امداد ١، ٣ ; خدا تعالىكى حاكميت ٦ ;خدا تعالى كى خاص رحمت ٢٧; خدا تعالىكے وعدہ كا حتمى ہونا ٢

دشمن: ١٢ دين كے دشمن ١٧

دنيا پرستي: ٢٠، ٢٣ دنيا پرستى كے اثرات ١٦، ١٧، ١٨، ١٩

دين: ١٧

راہبري: ٩، ١١، ١٣، ١٩

سپہ سالاري: ١٦، ٢٦ جنگ ميں سپہ سالاري٨

۱۵۱

سزا: ٢٦

سستي: جہاد ميں سستى ١٠، ١٧، ٢٦ ; سستى كى سرزنش ١١; سستى كے اثرات ٧، ٨ ;سستى كے عوامل ١٦، ١٧

شكست: احد ميں شكست٢٢; جنگ ميں شكست كے عوامل ٨; جہاد ميں شكست٢٣; جہاد ميں شكست كے عوامل ٧، ١٦، ١٨

عذاب: عذاب كے اسباب ٢٦

عفو و درگذر: احد كے مجاہدوں سے عفو و درگذر٢٤،٢٥; گناہگاروں سے عفو و درگذر٢٩

علت و معلول: طبيعى عوامل ٥

غزوہ احد: ٣، ٤، ٧، ١٠، ١٥، ١٦، ٢٠، ٢٢، ٢٤، ٢٥

فتح: ١ ، ٣ ،٩،١٣ ،١٤ جہاد ميں فتح كے عوامل١، ٣، ٩، ١٣، ١٤ ;دشمنوں پر فتح ١٢ ;فتح كے اثرات ١١

گناہ: گناہ كى مغفرت ٢٩ ;گناہ كے اثرات ٣١

گناہگار: ٢٩

مجاہدين: ٢١، ٢٤، ٢٥ مجاہدين كى امداد، ١ ;مجاہدينميں اختلاف ١٠، ١٨

مسلمان: ٤

مشركين: مشركين قريش ٤، ١٥

معاشرہ: اسلامى معاشرہ كى آرزو ١٢

مغفرت: ٢٩

مؤمنين: مجاہد مؤمنين ٢١; مؤمنين كےفضائل ٢٧

نافرماني: آنحضرت (ص) كى نافرمانى ١٠، ١٦ ;راہبر كى نافرمانى ١١، ١٩ ;سپہ سالار كى نافرماني٨، ١٦، ٢٦;نافرمانى كا پيش خيمہ ١٩;نافرمانى كى سزا ٢٦ ;نافرمانى كے اثرات ٧، ٨

۱۵۲

آیت(۱۵۳)

( إِذْ تُصْعِدُونَ وَلاَ تَلْوُونَ عَلَی أحَدٍ وَالرَّسُولُ يَدْعُوكُمْ فِي أُخْرَاكُمْ فَأَثَابَكُمْ غُمَّاً بِغَمٍّ لِّكَيْلاَ تَحْزَنُواْ عَلَی مَا فَاتَكُمْ وَلاَ مَا أَصَابَكُمْ وَاللّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ

) اس وقت كو ياد كرو جب تم بلندى پرجار ہے تھے او رمڑ كر كسى كو ديكھتے بھى نہ تھے جب كہ رسول پيچھے كھڑے تمھيں آواز دے ر ہے تھے جس كے نتيجہ ميں خدانے تمھيں غم ديا تا كہ نہ اس پر رنجيدہ ہو جو چيز ہاتھ سے نكل گئي اور نہ اس مصيبت پر جو نازل ہو گئي ہے اور الله تمھارے اعمال سے خوب باخبر ہے _

١_ كسى كى پروا كيئے بغيراحد كے جنگجوؤں كا مشركين قريش كے مقابلے سے بھاگنا _

اذ تصعدون و لاتلوون على احد '' اصعاد'' سے كلمہ ''تصعدون''كا ، نظروں سے مخفى ہونے كى حد تك دور ہونے كے معنى ميں ہے، اور ''لاتلون''''لي''كے مادہ سے متوجہ اور مائل كرنے كے معنى ميں ہے يعنى تم معركہ سے دور ہوگئے اور كسى كى طرف توجہ نہيں كى اور فقط ميدان سے فرار ہونے كى فكر ميں تھے_

٢_ مسلمانوں كا احد كے ميدان جنگ سے گريز كرنا، جنگ ميں ان كى شكست كا موجب بنا_ثم صرفكم عنهم اذ تصعدون يہ ا س صورت ميں ہے كہ''اذ تصعدون'' ، ''صرفكم'' كے متعلق ہو اور كلمہ ''اذ'' يا تو علت بيان كرنے كيلئے ہو، يعنى تم نے شكست كھائي چونكہ فرار ہوگئے يا پھرظرف زمان ہو يعنى تم نے شكست كھائي، جب تم فرار ہوئے_

٣_ دين كے دشمنوں كے ساتھ مقابلہ سے گريز، شكست و ناكامى كا باعث ہے_ثم صرفكم عنهم اذ تصعدون

٤_ احد كى شكست ميں مسلمانوں كے ميدان جنگ سے

۱۵۳

بھاگنے كے وقت ان كى آزمائش _ثم صرفكم عنهم ليبتليكم ...اذ تصعدون و لا تلوون على احد اس صورت ميں كہ '' اذ تصعدون'' ، ''ليبتليكم''كے متعلق ہو، يعنى خدا نے آپ كو دشمن كے تعاقب سے باز ركھا تاكہ آزماسكے اور يہ آزمائش فرار كے وقت مرحلہ عمل ميں آئي اور وقوع پذير ہوئي_

٥_ جنگ احد اور اس ميں مسلمانوں كى شكست كے علل و اسباب كى ياددہاني، مومنين كا فريضہ ہے_

اذ تصعدون و لاتلوون على احد يہ اس صورت ميں ہے كہ '' اذ تصعدون'' ، ''اذكروا'' سے متعلق ہو_

٦_ اجتماعى ميدانوں ميں كامياب نہ ہونے كے علل و اسباب كى ياددہانى كرانا، مومنين كى ہدايت كيلئے قرآن كا ايك طريقہ ہے تاكہ فاتحانہ انداز ميں ان ميدانوں ميں حاضر ہوں _اذ تصعدون و لاتلوون على احد

٧_ خدا تعالى كا احد كے جنگجوؤں كو ان كے ميدان جنگ سے بھاگنے پرمعاف كردينا_

و لقد عفا عنكم اذ تصعدون و لاتلوون على احد جملہ ''لقد عفا عنكم''سے پتہ چلتا ہے كہ احد كے جنگجوؤں كا فرار (اذ تصعدون ...) بھى خدا كے عفو ودرگذر ميں شامل تھا_

٨_ مسلمانوں كا جنگ احد كے كارزار سے گريز ،خوف اور اضطراب موجب ہوا كہ وہ اپنے جنگجو ساتھيوں كو مدد پہنچانے سے غافل ہوجائيں _*حتى اذا فشلتم اذ تصعدون و لاتلوون على احد

٩_ جنگ احد ميں مسلمانوں كو بھاگنے سے روكنے كيلئے پيغمبراكرم(ص) كى كوشش،جبكہ ان كى طرف سے آنحضرت(ص) كى دعوت قبول كرنے ميں لاپرواہى كرنا_و لاتلوون على احد و الرسول يدعوكم فى اخريكم

جملہ ''والرسول يدعوكم ...'' حاليہ ہے، يعنى اس حال ميں كہ جب پيغمبر اكرم (ص) تمہيں بلار ہے تھے تم بھاگ ر ہے تھے اور كسى كى طرف حتى كہ آنحضرت(ص) كى طرف بھى متوجہ نہيں تھے _

١٠_ جنگ احد ميں مسلمانوں كو شكست سے بچانے كيلئے پيغمبر اكرم(ص) كى مسلسل كوشش_والرسول يدعوكم فى اخريكم

١١_ جنگ احد ميں پيغمبراكرم(ص) كى دعوت سے لاپرواہى برتنا، اس جنگ ميں مسلمانوں كى شكست كا موجب بنا_

۱۵۴

ثمّ صرفكم والرسول يدعوكم فى اخريكم اس صورت ميں كہ ''اذ تصعدون ''، ''صرفكم''كے متعلق ہو، مذكورہ بالا آيت جنگ احد كى شكست كے علل و اسباب كو بيان كررہى ہے_ يوں جملہ ''و لا تلوون على احد و الرسول ...'' كہ جو پيغمبر(ص) كى دعوت سے بے اعتنائي كو بيان كررہا ہے، بھى شكست كى ايك علت كا بيان ہوگا_

١٢_ مسلمانوں كا جنگ احد سے گريز كرنا اور انكا رسول خدا(ص) سے دور چلے جانا_والرسول يدعوكم فى اخريكم كلمہ ''فى اخريكم'' ميں دعوت كے وقت پيغمبراكرم(ص) كى حالت كا بيان ہے، يعنى جب پيغمبراكرم(ص) تم كوآخر ميں اپنے مقام پر كھڑے پكار ر ہے تھے اور يہ مسلمانوں كے پيغمبر اكرم(ص) كے اطراف سے دور ہونے كو بيان كرتا ہے_

١٣_ جنگ احدكے آخرى لحظات تك مشركين قريش كے مقابلے ميں رسول خدا (ص) كى موجودگى اور استقامت_

والرسول يدعوكم فى اخريكم

١٤_ جنگ احد ميں شكست كھانے اور مشركوں پر فتح حاصل نہ ہونے پر مسلمانوں كا غمگين ہونا_

فأثابكم غما بغم جملہ ''فأثابكم ''كا جملہ''و لقد عفا عنكم'' پر عطف ہے ''بغم'' ميں ''بائ''بدليت كيلئے ہے اور ''أثابكم'' جو مرحمت اور مہربانى پہ دلالت كرتا ہے، كے قرينے نيز اس بات كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ '' غماً'' عفو كے بعد واقع ہوا ہے،اس سے مراد ايك پسنديدہ غم و اندوہ ہے اور يہ پسنديدہ غم وہى كافروں كى مسلمانوں پہ فتح كا غم ہوگا يا پھر رسول خدا(ص) كى پيروى نہ كرنے اور دشمن كے مقابلہ ميں سستى كرنے كى خاطر ہوگا_

١٥_ مسلمانوں كا جنگى غنائم ہاتھ سے جانے اور جنگ احد ميں زخم كھانے كى وجہ سے اندوہناك ہونا_

فأثابكم غما بغم لكيلاتحزنوا على ما فاتكم و لا ما اصابكم دوسرے ''غم''سے مراد ناپسنديدہ غم ہونا چاہيئے، كيونكہ خدا تعالى نے اس كو ايك پسنديدہ غم ميں تبديل كرديا اور اس كو مسلمانوں كيلئے ايك اجر قرار ديا اور ''لكيلا ...'' كے قرينہ كے مطابق وہ ناپسنديدہ غم وہى جنگى غنائم كے ہاتھ سے كھودينے اور مسلمانوں كو پہنچنے والے نقصانات كا غم تھا_

١٦_ جنگ احد ميں پيغمبراكرم(ص) كے فرامين سے لاپروائي برتنے كى خاطر مسلمانوں كا پشيمان اور اندوہناك ہونا_

فاثابكم غما بغم

۱۵۵

مطلب نمبر١٤ كى توضيح كو مدنظر ركھتے ہوئے يہ مفہوم اخذ كيا گيا ہے_

١٧_مال غنيمت كے كھودينے كے غم كو پيغمبر(ص) كے فرمان سے كوتاہى كرنے كے غم ميں تبديل كرنا، جنگ احد كے سپاہيوں كيلئے خدا كى ايك بخشش اور لطف تھا_

فاثابكم غما بغم كلمہ ''اثابكم '' اس معنى پر دلالت كرتا ہے كہ يہ تبديل ہونا خدا كى ايك بخشش تھي_

١٨_ جنگ احد ميں مسلمانوں كا پيغمبراكرم(ص) كے فرامين سے كوتاہى كرنے كى خاطر پشيمان ہونا، خدا كے ان كے گناہوں سے درگذر كرنے كا نتيجہ_و لقد عفا عنكم فاثابكم غما بغم فاء كے ذريعے ''اثابكم'' كا ''عفا عنكم''پر عطف ترتيب اور دونوں جملوں كے درميان رابطہ عليت پر دلالت كرتا ہے_

١٩_ مسلمانوں كے عصيان و نافرمانى اور ان كے جنگ احد سے فرار ہونے پر پيغمبراسلام(ص) كا اندوہناك ہونا_

فاثابكم غما بغم بعض كا خيال ہے كہ دوسرے ''غم''سے مراد وہ غم و اندوہ ہے كہ جو مسلمانوں نے اس جنگ ميں پيغمبر(ص) كے حكم سے نافرمانى اور لشكر اسلام كو شكست سے دوچار كرنے كى وجہ سے پيغمبراكرم(ص) كو پہنچايا ہے_

٢٠_ جنگ احد ميں شكست سے ہمكنار ہونے ،غنائم كے ہاتھ سے جانے اور مصيبتوں ميں مبتلا ہونے پر مسلمانوں كا اندوہناك ہونا،اس اندوہ اور صدمے كا تاوان تھا جو انہوں نے پيغمبر اكرم(ص) كو پہنچايا_

فاثا بكم غما بغم يہ اس صورت ميں ہے كہ ''اثاب'' سزا كے معنى ميں ہو نہ جزا كے اور ''غما''سے مراد مسلمانوں كا مال غنيمت ہاتھ سے جانے پر اندوہناك ہونا اور ''بغم''سے مراد وہ صدمہ ہو جو رسول خدا(ص) كو پہنچايا گيا_ ''بغم''ميں ''بائ'' سببيت كے معنى ميں لى گئي ہے_

٢١_ جنگ احد ميں مسلمانوں پر حسرتوں اور غموں كى يلغار، رسول خدا(ص) كى مخالفت كا نتيجہ تھا_

اذ تصعدون فاثابكم غما بغم بعض مفسرين كا خيال ہے ''بغم''ميں ''بائ'' ''الصاق'' كيلئے ہے اور مراد بہت سے وہ غم ہيں جو يكے بعد ديگرے مسلمانوں پر اس جنگ ميں آن پڑے اور يہ سب جنگ سے بھاگنے اور پيغمبراسلام (ص) كے فرمان كى مخالفت كا نتيجہ تھا_ مندرجہ بالا مطلب ميں ''اثابكم''سزا كے معنى ميں ليا گيا ہے نہ جزا كے_

۱۵۶

٢٢_مسلمانوں پر رسول خدا (ص) كى نافرمانى اور جنگ احد ميں ناكامى كى وجہ سے غم و اندوہ كى يلغار كا سرچشمہ خدا كا اذن و ارادہ تھا تا كہ مسلمان ، زخموں اور مال غنيمت كے كھودينے كے غم و اندوہ كو بھلا ديں _

فاثابكم غما بغم لكيلاتحزنوا على ما فاتكم و لاما اصابكم يہ اس صورت ميں ہے كہ ''لكيلا''، ''اثابكم'' كے متعلق ہو_

٢٣_ مادى منفعتوں كے زائل ہونے اور راہ خدا ميں قتل ہونے والوں پر حسرت و اندوہ كا ناپسنديدہ ہونا_

لكيلاتحزنوا على ما فاتكم و لاما اصابكم چونكہ خدا وند متعال نے اپنے لطف و كرم سے ان پر ايك ايسا غم طارى كيا كہ وہ غنائم كے ہاتھ سے جانے اور جنگ ميں قتل ہونے والوں كے غم كو اہميت نہ ديں _ لہذا اگر ايسا غم پسنديدہ ہوتا تو اس كا بھلا دينا، جزا اور لطف و كرم شمار نہ ہوتا_

٢٤_ غموں كى پے درپے يلغار اور ان كى افزائش سابقہ غموں كو بھلا ديتى ہے_فاثابكم غما بغم لكيلاتحزنوا

٢٥_ انسان كى چھوٹى سے چھوٹى حركات و افعال سے خدا كى آگاہي_والله خبير بما تعملون ''خبير''اس كو كہا جاتا ہے جو مخفى اور باطنى پہلوؤں سے عالم و آگاہ ہو_

٢٦_ انسان كے چھوٹے سے چھوٹے اعمال سے بھى خدا تعالى كى آگاہيپہ توجہ، ناپسنديدہ كردار (جنگ سے فرار اور ...)كے اپنانے سے اجتناب كا پيش خيمہ بنتى ہے_اذ تصعدون و لاتلوون والله خبير بما تعملون

جملہ''والله ...'' مخاطبين كو ناپسنديدہ اعمال سے اجتناب اور اچھے اور خدا كے پسنديدہ اعمال كو اپنانے كى ترغيب دلانے كيلئے ہے كہ جو آيت كے مورد كو مدنظر ركھتے ہوئے، مراد جنگ سے فرار اور فوجى احكام كى نافرمانى ہے_

٢٧_ جنگ احد ميں خالد بن وليد كا مسلمانوں پر مسلط ہونا، اس جنگ كى شكست سے ان كے غم و اندوہ ميں اضافے كا موجب بنا_ امام باقر(ع)''فاثابكم غما بغم'' كے بارے ميں فرماتے ہيں :فاما الغم الاول فالهزيمة والقتل و اما الآخر فاشراف خالد بن الوليد عليهم _(١) يعنى پہلے غم سے مراد شكست اور قتل ہے اور دوسرے غم سے مراد خالد بن وليد كا ان پر مسلط ہونا ہے_

____________________

١)تفسير قمى ج١ ص١٢٠، تفسير برہان ج١ ص٣٢١ ح١.

۱۵۷

آنحضرت(ص) : ٩، ١١، ١٢، ١٦، ١٧، ١٨، ٢١، ٢٢ آنحضرت(ص) احد ميں ٩، ١٠، ١٣ ; آنحضرت- (ص) كا جہاد ١٣; آنحضرت(ص) كا غم و اندوہ ١٩، ٢٠

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١، ٢، ٤، ٨، ٩، ١٠، ١١، ١٢، ١٣، ١٤، ١٥، ١٦، ١٧،، ١٨، ١٩، ٢١، ٢٢

امتحان: ٤

انسان: انسان كا عمل٢٥

تاريخ: تاريخ كے حوادث كا ذكر ٥، ٦

تبليغ: تبليغ كى روش ٦

تحريك: تحريك كے عوامل ٦

تقوي: تقوي كا پيش خيمہ٢٦

جنگ: ١٠، ١١ جنگ كى غنيمت ١٥، ١٧، ٢٠، ٢٢

جہاد: ٥، ١١، ١٣ جہادسے فرار ١، ٢، ٣، ٤، ٧، ٨، ٩، ١٢، ١٩، ٢٦

حسرت: ١٥، ٢١ ناپسنديدہ حسرت ٢٣

خالد بن وليد: ٢٧

خدا تعالى: خدا تعالى كاارادہ ٢٢ ; خدا تعالى كادرگذر ٧، ١٨; خدا تعالى كا علم٢٥، ٢٦

خوف: خوف كے اثرات ٨ ;ناپسنديدہ خوف٨

درگذر: مجاہدين سے درگذر٧

ذكر: ذكركے اثرات ٢٦

راہ خدا: ٢٣

سپہ سالاري: ٩

جنگ ميں سپہ سالارى ١٠، ١١

۱۵۸

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ پہ عمل ٦

شكست: ١٠، ١٤، ٢٧ جہاد ميں شكست ٤; جہاد ميں شكست كے عوامل ٢، ٣، ٥، ١١

شہدائ: ٢٣

علم: ٢٦

عمل: ٢٥، ٢٦ عمل كا پيش خيمہ ٦

غزوہ احد: ١، ٢، ٤، ٥، ٧، ٨، ٩، ١٠، ١١، ١٢، ١٣، ١٤، ١٥، ١٦، ١٧، ١٨، ١٩، ٢٠، ٢١، ٢٢، ٢٧

غم و اندوہ: ١٤، ١٥، ١٧، ١٩، ٢٠، ٢١، ٢٧ غم و اندوہ كے اثرات ٢٤; غم و اندوہ كے عوامل ٢٢ ; ناپسنديدہ غم و اندوہ ٢٣

فتح: ١٠

مجاہدين: ٧

مسلمان: صدر اسلام كے مسلمان ٢، ١٢ ;مسلمانوں كا امتحان ٤ ;مسلمانوں كاغم ١٤، ١٥، ١٦، ١٧، ٢٠، ٢١، ٢٧;مسلمانوں كى پشيمانى ١٦، ١٨ ; مسلمانوں كى حسرت ١٥، ٢١ ;مسلمانوں كى شكست ١٤، ٢٧

مشركين: مشركين قريش ١

مومنين: مومنين كى ذمہ دارى ٥

۱۵۹

آیت(۱۵۴)

( ثُمَّ أَنزَلَ عَلَيْكُم مِّن بَعْدِ الْغَمِّ أَمَنَةً نُّعَاسًا يَغْشَی طَآئِفَةً مِّنكُمْ وَطَآئِفَةٌ قَدْ أَهَمَّتْهُمْ أَنفُسُهُمْ يَظُنُّونَ بِاللّهِ غَيْرَ الْحَقِّ ظَنَّ الْجَاهِلِيَّةِ يَقُولُونَ هَل لَّنَا مِنَ الأَمْرِ مِن شَيْءٍ قُلْ إِنَّ الأَمْرَ كُلَّهُ لِلَّهِ يُخْفُونَ فِي أَنفُسِهِم مَّا لاَ يُبْدُونَ لَكَ يَقُولُونَ لَوْ كَانَ لَنَا مِنَ الأَمْرِ شَيْءٌ مَّا قُتِلْنَا هَاهُنَا قُل لَّوْ كُنتُمْ فِي بُيُوتِكُمْ لَبَرَزَ الَّذِينَ كُتِبَ عَلَيْهِمُ الْقَتْلُ إِلَی مَضَاجِعِهِمْ وَلِيَبْتَلِيَ اللّهُ مَا فِي صُدُورِكُمْ وَلِيُمَحَّصَ مَا فِي قُلُوبِكُمْ وَاللّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ )

اس كے بعد خدا نے ايك گروہ پر پر سكون نيند طارى كردى اور ايك كو نيند بھى نہ آئي كہ اسے صرف اپنى جان كى فكر تھى او ران كے ذہن ميں خلاف حق جاہليت جيسے خيالات تھے اور وہ يہ كہہ ر ہے تھے كہ جنگ كے معاملات ميں ہمارا كيااختيار ہے آپ كہہ ديجئے كہ اختيار صرف خدا كا ہے _ يہ اپنے دل ميں وہ باتيں چھپائے ہوئے ہيں جن كا آپ سے اظہار نہيں كرتے اور كہتے ہيں كہ اگر اختيار ہمارے ہاتھ ميں ہوتا تو ہم يہاں نہ مارے جاتے توآپ كہہ ديجئے كہ اگر تم گھروں ميں بھى رہ جاتے تو جن كے لئے شہادت لكھ دى گئي ہے وہ اپنے مقتل تك بہر حال جاتے اور خدا تمھارے دلوں كے حال كو آزمانا چاہتا ہے او رتمھارے ضمير كى حقيقت كو واضح كرنا چاہتا ہے او روہ خود ہر دل كا حال جانتا ہے _

١_احدكے جنگجوؤں پر خدا كى طرف سے پر سكون نيند كا طارى كرنا، ان غموں كے بعد جو جنگ ميں ان پر آئے_

۱۶۰

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797