تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما2%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 175749 / ڈاؤنلوڈ: 5332
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۳

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

طرف اشارہ كر رہا ہے كہ اعمال كا احتساب كرتے وقت اور ان كى بنياد پر مقام اور درجہعطا كرتے وقت كسى قسم كى غلطى نہيں ہوگي_

انسان: انسانوں كا اخروى تفاوت ٦ ;انسان كا عمل ٥، ٧، ٨

تحريك: تحريك كے اسباب ٨

جانچنا: جانچنے كا معيار ١، ٢

خد تعالى : خدا تعالى كا علم ٩; خدا تعالى كا غضب ٢، ٣، ٨ ;خدا

تعالى كا متنبہ كرنا٧;خدا تعالى كى رضا ١، ٢، ٤، ٨ ; خدا تعالى كى نظارت ٥، ٨ ; خدا تعالى كى نعمات ٩ ; خدا تعالى كے حضور ميں ١ ، ٢ ، ٣ ، ٤

خدا كے محبوب: خدا كے محبوب لوگوں كا انجام ١;خدا كے محبوب لوگوں كے فضائل ٤

خدا كے مغضوبين: خدا كے مغضوبين كا انجام ١، ٣

عمل: ٥، ٧، ٨

عمل كے اثرات ٦، ٩

معاشرہ: معاشرتى گروہ ٢

آیت(۱۶۴)

( لَقَدْ مَنَّ اللّهُ عَلَی الْمُؤمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولاً مِّنْ أَنفُسِهِمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِن كَانُواْ مِن قَبْلُ لَفِي ضَلالٍ مُّبِينٍ ) يقيناخدا نے صاحبان ايمان پر احسان كيا ہے كہ ان كے درميان انھيں ميں سے ايك رسول بھيجا ہے جو ان پر آيات الہيہ كى تلاوت كرتا ہے انھيں پاكيزہ بناتا ہے اور كتاب و حكمت كى تعليم ديتا ہے اگرچہ يہ لوگ پہلے سے بڑى كھلى گمراہى ميں مبتلا تھے_

١_ نبى اكرم(ص) كى بعثت مومنين كيلئے عظيم نعمت ہے_لقد من الله على المؤمنين اذ بعث فيهم رسولاً

۲۰۱

فعل ''من'' مصدر ''منة''سے ماخوذ ہے جس كے معنى بہت عظيم نعمت كے ہيں _

٢_ انبيا (ع) كى بعثت جيسى عظيم نعمت سے بہرہ مند ہوناان پر ايمان لانے كا مرہون منت ہے_

لقد من الله على المؤمنين اذ بعث فيهم رسولا رسول اكرم(ص) كى بعثت تمام انسانوں كيلئے بہت بڑى نعمت ہے، اس بنياد پر خصوصى طور پر مومنين كا ذكر اسلئے ہے كہ اس عظيم نعمت سے بہرہ ور ہوناآنحضرت(ص) پر ايمان لانے سے مشروط ہے_

٣_ رضائے الہى كا حصول، دوزخ سے نجات اور بلند درجات پر فائز ہونا آنحضرت(ص) كى بعثت اور آپ(ص) پر ايمان لانے كے زير سايہ ہے_افمن اتبع رضوان الله هم درجات عندالله لقد من الله على المؤمنين اذ بعث فيهم رسولاً گذشتہ آيت كے پيش نظر كہ جس ميں بلند درجات اور رضائے الہى كے حصول كى بات تھى گويا اس آيت ميں ان تك پہنچنے كا راستہ بيان كيا گيا ہے_

٤_ انبياء (ع) ، انسانوں ميں خدا كى طرف سے مبعوث كئے گئے ہيں اور ان ميں سے ہى ہيں _

اذ بعث فيهم رسولاً من انفسهم لفظ ''من''تبعيض كيلئے بھى ہوسكتا ہے اس صورت ميں ''رسولا من انفسھم '' كا يہ معنى ہوگا كہ پيغمبر اكرم (ص) افراد بشريت ميں سے ايك فرد ہيں اور انہيں ميں سے ہيں نہ كہ ملائكہ يا كسى اور جنس و نوع سے _

٥_ انبياء (ع) كا لوگوں ميں سے مبعوث ہونا اور انہيں كى نوع سے ہونا انسانوں كيلئے ايك نعمت ہے_

لقد من الله على المؤمنين اذ بعث فيهم رسولا من انفسهم جملہ ''من الله '' خود بعثت كو نعمت قرار دينے كے ساتھ ساتھ آيت ميں مذكورہ قيود كے نعمت ہونے پر بھى دلالت كر رہا ہے جن ميں سے ايك لوگوں ميں سے اور ان كى نوع سے ہونا ہے_

٦_ معاشرے كے قائدين اور ذمہ دار افراد كيلئے شرط يہ ہے كہ وہ عوامى ہوں _لقد من الله على المؤمنين اذ بعث فيهم رسولاً من انفسهم

٧_ آيات الہى كى تلاوت، تزكيہ نفوس اور كتاب و حكمت كى تعليم آنحضرت (ص) كى ذمہ داريوں اور پروگراموں ميں سرفہرست ہيں _اذ بعث فيهم رسولا يتلوا عليهم آياته و يزكيهم و يعلمهم الكتاب و الحكمة

٨_ آيات قرآن كى تلاوت ( خدا وند متعال كى نشانيوں

۲۰۲

اور اسلام كى حقانيت كو پيش كرنا) انسانوں كى تربيت اور تزكيہ كى راہ ہموار كرتى ہے_

يتلوا عليهم آياته و يزكيهم تزكيہ پر تلاوت قرآن كا تقدم ذكرى اس كے مرتبے كے لحاظ سے تقدم پر دلالت كررہا ہے_

٩_ كتاب الہى اور حكمت كى تعليم كى راہ طہارت اور پاكيزگى نفس كے ذريعے ہموار ہوتى ہے_

يتلوا عليهم آياته و يزكيهم و يعلمهم الكتاب والحكمة ''تعليم كتاب''سے پہلے ''تزكيہ''كا ذكر يہ نكتہ بيان كرنے كيلئے ہے كہ كتاب الہى كو اس انداز سے سيكھنا جو انبياء (ع) كا مقصد تھا وہ تزكيہ كے بغيرممكن نہيں ہے_

١٠_ دينى تعليمات كے بغيرانسان كى ہدايت ممكن نہيں ہے_و يزكيهم و يعلمهم الكتاب والحكمة و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين خدا انسانى معاشرے كو دينى تعليمات اور معارف كے حصول سے پہلے گمراہى ميں ڈوبا ہوا قرار ديتا ہے، انہيں گمراہى سے نكالنے كيلئے جو واحد طريقہ استعمال كيا گيا ہے وہ انبياء (ع) كى بعثت ہے جو تزكيہ نفس اور معارف دين كى تعليم كے ساتھ ہے_ لہذا انسان كى ہدايت دين كى تعليمات سے وابستہ ہے_

١١_ تزكيہ نفوس اور دينى تعليمات انسانوں كى ہدايت كے دو مرحلے ہيں _يزكيهم و يعلمهم الكتاب والحكمة و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين جملہ ''و ان كانوا ...'' كا مفہوم انسانوں كى جس ہدايت پر دلالت كر رہا ہے وہ انبياء (ع) كى بعثت كا كلى مقصد بيان كرنے كيلئے ہے لہذا تلاوت، تزكيہ اور تعليم اس مقصد يعنى انسانوں كى ہدايت تك پہنچنے كے مختلف مراحل ہوسكتے ہيں _

١٢_ پيغمبراكرم(ص) كى بعثت سے پہلے لوگوں كا كھلم كھلا گمراہى كا شكار ہونا_و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين

١٣_ خواہشات نفس كى پيروي، منفى اقدار كا رواج پانا، جہالت اور دينى تعليمات سے محرومى پيغمبراكرم(ص) كے ظہورسے پہلے لوگوں كى گمراہى كے نمونےہيں _يزكيهم و يعلمهم الكتاب والحكمة و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين

١٤_ بعثت سے پہلے مومنين كى گمراہى اور پيغمبر(ص) اكرم كى تعليمات كے سائے ميں ان كے ہدايت پانے كى ياددہانى جنگ سے پيدا ہونے والى مشكلات برداشت كرنے كے سلسلے ميں ان كے ارادوں كو مضبوط كرتى ہے_

اذ تصعدون و لاتلون ...و لئن قتلتم فى

۲۰۳

سبيل الله لقد من الله على المؤمنين ...و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين جنگ احد كى آيات اور اس آيت كے ارتباط كے پيش نظر_

١٥_ بعثت سے پہلے لوگوں كى ناگفتہ بہ حالت (واضح گمراہي) كى يادآورى پيغمبراكرم(ص) كى رسالت جيسى عظيم نعمت پر توجہ كرنے اور اسكى قدردانى كرنے كا محرك بنتى ہے_لقد من الله و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين

جملہ ''ان كانوا ...'' رسالت جيسى نعمت كے عظيم ہونے پر دليل كى مانند ہے يعنى يہ بات واضح ہے كہ پيغمبراكرم(ص) كى بعثت سے پہلے تم ضلالت و گمراہى كى كس كھائي ميں گرے ہوئے تھے، يہ پيغمبراكرم(ص) اور قرآن كى تعليمات تھيں كہ جنہوں نے تمہيں نجات دلائي اور تمہارى ہدايت كي_

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كى بعثت ١ ، ٣ ، ١٢ ، ١٥;آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ٧

آيات خدا: ٨ آيات خدا كى تلاوت ٧

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ١٤

اقدار: منفى اقدار١٣

تحريك: تحريك كے عوامل ١٥

انبياء (ع) : ٣ انبياء (ع) كا مقام ٤، ٥;انبياء (ع) كى بعثت ٢،٤

ايمان: انبياء (ع) پر ايمان ٢، ٣; ايمان كے اثرات ٢، ٣

پاكيزگي: ٩

تاريخ: تاريخى واقعات كا ذكر ١٤، ١٥ ;زمانہ بعثت كى تاريخ ١٢، ١٣

تربيت: تربيت ميں مؤثر عوامل ٨

تعليم: ٧، ١١ تعليم كا پيش خيمہ ٩

جانچنا: جانچنے كا معيار ٦

جاہليت: ١٣

جنگ: جنگ كى مشكلات ١٤

۲۰۴

جہالت: زمانہ جاہليت ميں جہالت ١٢، ١٣، ١٥

حكمت: حكمت كى تعليم ٧، ٩

حوصلہ بڑھانا: حوصلہ بڑھانے كے عوامل ١٤

خدا تعالى: خدا تعالى كى رضا ٣;خداوند تعالى كى نعمتيں ١،٢،٥

خودسازى : ٧،١١ خودسازى كا پيش خيمہ ٨

دين : ١٠ دين كى تعليم ١١ رشد و تكامل : رشد و تكامل كاپيش خيمہ ٣

سختى و دشواري: سختى كو آسان كرنے كا طريقہ ١٤

شكر :١٥

عذاب: عذاب سے نجات كے عوامل ٣

قرآن كريم: قرآن كريم كى تعليم ٩;قرآن كريم كى تلاوت ٨

قلب: قلب كى طہارت ٩

قيادت: قيادت كى شرائط ٦

كتاب: كتاب كى تعليم ٧

گمراہي: زمانہ جاہليت ميں گمراہى ١٢ ، ١٣،١٥

مؤمنين: مؤمنين كے فضائل ١

نبوت: نبوت كى نعمت ١ ، ٢ ، ٥ ، ١٥

نظم و انصرام: نظم و انصرام كا معيار ٦

نعمت: ١ ، ٢ ، ٥ نعمت كا شكر ١٥

نفس پرستي: زمانہ جاہليت ميں نفس پرستى ١٣

ہدايت: ہدايت كے عوامل ١٠ ، ١٤;ہدايت كے مراحل ١١

يادآوري: يادآورى كے اثرات ١٥

۲۰۵

آیت(۱۶۵)

( أَوَلَمَّا أَصَابَتْكُم مُّصِيبَةٌ قَدْ أَصَبْتُم مِّثْلَيْهَا قُلْتُمْ أَنَّی هَذَا قُلْ هُوَ مِنْ عِندِ أَنْفُسِكُمْ إِنَّ اللّهَ عَلَی كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ )

كيا جب تم پر وہ مصيبت پڑى جس كى دوگنى تم كفار پر ڈال چكے تھے تو تم نے كہنا شروع كرديا كہ يہ كيسے ہوگيا تو پيغمبر آپ كہہ ديجئے كہ يہ سب خود تمھارى طرف سے ہے ا ور الله ہرشے پر قادر ہے _

١ _ جنگ احد ميں شكست اور اس كے دردناك نتائج پر بعض مسلمانوں كا گلہ و شكوہ _ اولما اصابتكم مصيبة قلتم انى ہذا مفسرين كا بيان ہے كہ مذكورہ آيت ميں مصيبت سے مراد جنگ احد ميں قتل ہونے والے اور اس جنگ كے سبب ظاہر ہونے والى مشكلات ہيں _ بارھويں نكتہ ميں مذكورہ روايت اس بات كى تائيد كرتى ہے_

٢ _ جنگ احد ميں مؤمن مجاہدوں پر آنے والى مصيبت كے مقابل جنگ بدر ميں كافروں پردوگنى مشكلات و مصائب كا آنا_اولما اصابتكم مصيبة قد اصبتم مثليها بہت سے مفسرين كا بيان ہے كہ'' اصبتم مثليہا'' ( جن مصيبتوں سے تم دوچار ہوئے ان

سے دوگنى ميں تم نے كافروں كو مبتلا كيا ) سے مراد وہ مصيبتيں ہيں جن سے جنگ بدر ميں مومنين نے مشركين كو دوچار كيا چنانچہ اس مطلب كى تائيد بارھويں نكتہ ميں مذكور روايت سے ہوتى ہے _

٣ _ جنگ احد ميں شكست اور اس ميں آنے والے سنگين مصائب كى مؤمنين كو توقع نہيں تھى _

او لما اصابتكم مصيبة قلتم اني هذا كلمہ ''اني'' ،'' من اين'' (كہاں سے اور كيسے) كے معنى ميں ہے اور'' ہذا''مصيبت كى جانب اشارہ ہے_

٤ _ جنگ بدر ميں مسلمانوں كى كاميابى كا تذكرہ جنگ احد ميں انكى دردناك شكست كے نفسياتى رنج و آلام پر مرہم كا كام كررہا ہے_او لما اصابتكم مصيبة قد اصبتم مثليها

۲۰۶

جملہ''قد اصبتم مثليها'' جنگ بدر ميں مسلمانوں كى كاميابى كى جانب اشارہ ہے اور يہ اس وجہ سے ذكر كيا گيا تا كہ اس عظيم واقعہ كى ياد مسلمانوں كو جنگ احد كى مصيبت بھلا دے اور جنگ بدر كى كاميابى كے مقابلہ ميں جنگ احد كى شكست كو معمولى محسوس كريں _

٥ _ جنگ احد كے بعض جنگجوؤں كا اس جنگ ميں شكست كے اسباب كے بارے ميں غلط تجزيہ _

اني هذا قل هو من عند انفسكم جملہ '' اني ہذا '' اس مطلب كى جانب اشارہ كررہا ہے كہ گويا جنگ احد كے مجاہدين اس جنگ ميں شكست كے علل و اسباب كو اپنى كاركردگى سے ہٹ كر جان ر ہے تھے چنانچہ'' من عند انفسكم''كا جملہ اسكے حقيقى سبب كو بيان كررہا ہے_

٦ _ صحيح و غلط كا موں اور شكست و كاميابى كے درميان موازنہ، ان كے علل و اسباب كى شناخت كے ليے ايك قرآنى طريقہ ہے_او لما اصابتكم مصيبة قد اصبتم مثليها قلتم اني هذا قل هو من عند انفسكم

٧ _ ميدان جنگ سے فرار اور پيغمبر خدا (ص) كى نافرمانى كى وجہ سے مسلمان جنگ احد كى مصيبتوں اور شكست ميں مبتلا ہوئے_او لما اصابتكم مصيبة قل هو من عند انفسكم گذشتہ آيات مثلاً ١٥٢ (اذ تحسونهم باذنه حتى اذا فشلتم و تنازعتم فى الأمر و عصيتم ) كو مدنظر ركھتے ہوئے معلوم ہوتا ہے كہ نافرمانى اور انكى شكست كے عوامل ميں سے تھے_

٨ _ خود انسانى معاشرے اپنى مصيبتوں اور رنج و آلام كا ايك عامل ہيں _قل هو من عند انفسكم

٩ _ آدمى خود اپنى عاقبت ميں اثر ركھتا ہے_قل هو من عند انفسكم

١٠_ ہر كام كے انجام پر خداوند عالم كى مطلق توانائي _ان الله على كل شى قدير

١١_ خداوند عالم كى قدرت اور توانائي پر توجہ مستقبل كى نسبت مسلمانوں كى ہر پريشانى اور نااميدى كو برطرف كرتى ہے _او لما اصابتكم مصيبة ان الله على كل شيء قدير '' اني ہذا''كے ذريعے مسلمانوں كا سوال كرنا اس بات كى حكايت كرتا ہے كہ وہ ايسے حادثے كى توقع نہيں ركھتے تھے اور كسى چيز كا متوقع نہ ہونا آدمى كو مايوس بناديتا ہے چنانچہ خداوند متعال اپنى قدرت مطلقہ كہ جس ميں نصرت بھى شامل ہے كو بيان كركے مؤمنين كى نااميدى كو ختم كررہا ہے_

۲۰۷

١٢ _ جنگ احد ميں ستر (٧٠) افراد كى شہادت پر مسلمانوں كے دكھ و غم كو جنگ بدر ميں دشمن كے ستر (٧٠) افراد كے قتل ہونے اور ستر (٧٠) افراد كے ا سير ہونے كے ذكر سے برطرف كرنا _

او لما اصابتكم مصيبة قد اصبتم مثليها امام جعفر صادق (ع) نے مندرجہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا:كان المسلمون قد اصابوا ببدر مائة و اربعين رجلاً قتلوا سبعين رجلاً و اسروا سبعين فلما كان يوم احدا صيب من المسلمين سبعون رجلاً قال: فاغتموا بذلك فأنزل الله تبارك و تعالى:او لما اصابتكم مثليها (١) جنگ بدر ميں ايك سو چاليس (١٤٠) افراد مسلمانوں كے گھيرے ميں آئے جن ميں سے ستر (٧٠) كو انہوں نے قتل كيا اور ستر (٧٠) كو قيدى بنايا، اور جنگ احد ميں مسلمانوں كے ستر(٧٠) افراد كام آئے : فرمايا، مسلمانوں كو اس كا دكھ ہوا تو اللہ تعالى نے يہ آيت نازل فرمائي_او لما اصابتكم مثليها

آنحضرت(ص) : ٧

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١ ، ٢ ،٣ ،٤ ، ٥ ، ٧ ، ١٢

اضطراب :

____________________

١)تفسير عياشى ج١، ص ٢٠٥ ، ح ١٥١ نورالثقلين ج١ ، ص ٤٠٨ ، ح ٤٢٦_

۲۰۸

اضطراب كے موانع ، ١١

اطمينان: اطمينان كے عوامل ٤

انسان: انسان كانقش ،٩;انسان كى عاقبت ،٩

ايمان: ايمان كے اثرات ١١

تاريخ: تاريخى واقعات كا ذكر ،٤

تحقيق: تحقيق كے طريقے ٦

جنگ احد:٤ ، ٧ ، ١٢ جنگ احد كى شكست ١ ، ٣ ،٥;جنگ احد ميں مسلمان ٢ ، ٣

جہاد: جہاد سے گريز ،٧

خداوند تعالى: خدا تعالى كى قدرت ١٠

دشمن:١٢

راہ و روش: راہ و روش كى بنياديں ١١

۲۰۹

سختى : سختى كا سرچشمہ،٨; سختى كو آسان بنانے كا طريقہ ،٤

شكست : ١ ، ٢ ، ٣ ، ٤ ، ٥

جہاد ميں شكست كے عوامل ، ٧

شہادت :١٢

عقيدہ: باطل عقيدہ ٥

غزوہ بد ر : ١٢ غزوہ بدر ميں كاميابى ٤ ;غزوہ بدر ميں كفار ،٢;

قضا و قدر : ٩

كاميابى : ٢ ، ٤ كاميابى كے اثرات ١٢

كفار : ٢ كفار كى شكست ٢

مجاہدين : جنگ احد كے مجاہدين ٥

مسلمان:٢ مسلمانوں كا غم و اندوہ، ١٢;مسلمانوں كى شكست ٣ ، ٤

نااميدي: نااميدى كے موانع ، ١١

نافرماني: آنحضرت(ص) كے حكم كى نافرمانى ،٧

يادآوري: يادآورى كے اثرات ٤

آیت(۱۶۶)

( وَمَا أَصَابَكُمْ يَوْمَ الْتَقَی الْجَمْعَانِ فَبِإِذْنِ اللّهِ وَلِيَعْلَمَ الْمُؤْمِنِينَ ) اور جو كچھ بھى اسلام و كفر كے لشكر كے مقابلہ كے دن تم لوگوں كو تكليف پہنچى ہے وہ خدا كے علم ميں ہے اور اسى لئے كہ وہ مؤمنين كو جاننا چاہتا تھا _

١_ جنگ احد ميں كافروں سے مقابلہ كے وقت ،خدا كے اذن سے اہل ايمان كى مصيبت_و ما اصابكم يوم التقى الجمعان فباذن الله

٢ _احد كا كارزار كفر و ايمان كے دو گروہوں كى جنگ اور مڈ بھيڑ كا ميدان_و ما اصابكم يوم التقى الجمعان فباذن الله

۲۱۰

٣_عالم ہستى كے امور و حوادث ( لوگوں كى ناكامياں ، مشكلات اور دشوارياں ) اذن پروردگار سے جارى و سارى ہيں _

و ما اصابكم فباذن الله

٤ _ بندوں كے وہ افعال جو ان كے ارادے سے انجام پذير ہوتے ہيں خدا كے اذن سے ہيں _

قل هو من عند انفسكم و ما اصابكم فباذن الله

٥ _ جبر و تفويض كى نفي_اصابتكم مصيبة هو من عند انفسكم و ما اصابكم فباذن الله

يہ آيت اور گذشتہ آيت جنگ احد كى شكست كو خود مسلمانوں سے مربوط قرار دے رہى ہے اور اذن پروردگار كو بھى اس شكست ميں دخيل شمار كررہى ہے يعنى بندوں كے افعال جہاں خود ان سے منسوب ہيں وہاں اذن پروردگار سے بھى خالى نہيں ہيں _

٦ _ حقيقى مؤمنوں كا مشخص ہونا ، جنگ احد كى مصيبتوں اور شكست ميں اذن پروردگار كے اہداف ميں سے ايك ہدف ہے _و ما اصابكم و ليعلم المؤمنين جملہ'' وليعلم ...'' ايك مقدر جملہ پر عطف ہے يعني'' و ما اصابكم ليكون كذا و كذا و ليعلم المؤمنين''لہذا مذكورہ مطلب ''حقيقى مومنوں كا مشخص ہونا''جنگ احد ميں انكى شكست كے اہداف ميں سے ہے _

٧_ ايمانى معاشرہ كى ناكاميوں اور رنج و آلام ايك امتحانى و سيلہ ہيں تا كہ حقيقى مؤمنوں كى صف غير حقيقى مؤمنوں سے جدا ہوجائے_و ما اصابكم يوم التقى الجمعان فباذن الله و ليعلم المؤمنين

٨_ناكامياں اور مصائب ايسى مصلحتوں كى حامل ہوتى ہيں جو ظاہربين آنكھوں سے پوشيدہ رہتى ہيں _

و ما اصابكم يوم التقى الجمعان و ليعلم المؤمنين

اسلام:

صدر اسلام كى تاريخ ٢ ، ٦

امتحان: امتحان كا فلسفہ ٦،٧;امتحان كا وسيلہ٧; شكست كے ذريعے امتحان ٧;مشكلات كے ذريعے امتحان٧

انسان: انسان كا عمل ٤

تاريخ: تاريخ كا فلسفہ ،٣

تفويض: تفويض كى نفي٥

جبر و اختيار : ٤

۲۱۱

جبر كى نفى ،٥

جنگ احد : ١ ، ٢ ،٦

جہاد: جہاد كا فلسفہ ،٦

خدا تعالى: خدا تعالى كا اذن ١ ، ٣ ، ٤;خدا تعالى كا مہلت دينا ٦

شكست :٧ جنگ احد ميں شكست ٦;شكست كے عوامل ،٣; شكست ميں مصلحت ،٨

عقيدہ: باطل عقيدہ ،٥

عمل: ٤

كافر : ٢

كاميابى : كاميابى كے عوامل ،٣

مشكل :٧ مشكل ميں مصلحت ٨

معاشرہ: معاشرے ميں تبديلياں ،٣

مؤمنين : ٢ مؤمنين كى تشخيص كا معيار ٦،٧;مؤمنين كى مصيبت ،١

آیت(۱۶۷)

( وَلْيَعْلَمَ الَّذِينَ نَافَقُواْ وَقِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْاْ قَاتِلُواْ فِي سَبِيلِ اللّهِ أَوِ ادْفَعُواْ قَالُواْ لَوْ نَعْلَمُ قِتَالاً لاَّتَّبَعْنَاكُمْ هُمْ لِلْكُفْرِ يَوْمَئِذٍ أَقْرَبُ مِنْهُمْ لِلإِيمَانِ يَقُولُونَ بِأَفْوَاهِهِم مَّا لَيْسَ فِي قُلُوبِهِمْ وَاللّهُ أَعْلَمُ بِمَا يَكْتُمُونَ ) اور منافقين كو بھى ديكھنا چاہتا تھا _ان منافقين سے كہا گيا كہ آؤ راہ خدا ميں جہاد كرو يا اپنے نفس سے دفاع كرو تو انھوں نے كہا كہ ہم كو معلوم ہوتا كہ واقعى جنگ ہوگى تو تمھارے ساتھ ضرور آتے يہ ايمان كى نسبت كفر سے زيادہ قريب تر ہيں اور زبان سے وہ كہتے ہيں جو دل ميں نہيں ہوتا اور الله ان كے پوشيدہ امور سے باخبر ہے _

١ _ منافقوں كا مشخص ہوجانا، جنگ احد كى مصيبتوں اور شكست ميں اذن پروردگار كے اہداف ميں سے

۲۱۲

ايك ہدف تھا _و ما اصابكم و ليعلم الذين نافقوا

٢ _ مشكل حالات ( ناكاميا ں ، دكھ و رنج اور مصائب) منافقوں اور كم ايمان لوگوں كے گروہ كو حقيقى و مستحكم مؤمنوں سے جدا كرنے كا وسيلہ ہيں _و ما اصابكم و ليعلم الذى نافقوا

٣ _ عصر پيغمبر (ص) كے مسلمانوں كے درميان ناشناختہ منافقوں كا جنگ احد كى شكست تك موجود ہونا _

و ما اصابكم يوم التقى الجمعان و ليعلم الذين نافقوا

٤ _ كافروں كے خلاف جنگ ميں حاضر ہونے كے سلسلہ ميں دعوت پيغمبر (ص) سے، منافقوں يا بعض مسلمانوں كى بے اعتنائيو قيل لهم تعالوا قاتلوا فى سبيل الله او ادفعوا مذكورہ مطلب ميں منافقوں سے مراد وہ لوگ ہيں كہ جن كا نفاق جنگ كى دعوت اور اسے قبول نہ كرنے كے بعد ظاہر ہوگيا _

٥ _ ايمانى معاشرہ كى ذمہ دارى ہے كہ وہ راہ خدا ميں جہاد كرے يا كم از كم اپنے وطن اور حيثيت كا دفاع كرے_

تعالوا قاتلوا فى سبيل الله او ادفعوا

٦ _ جنگوں اور مقابلوں كى قدر و قيمت كا معيار الہى محركات ہيں _قاتلوا فى سبيل الله

٧ _ دينى راہبر كاكافروں كے مقابلہ كے ليے مؤمن و غير مؤمن تمام گروہوں كو منظم و منسجم كرنا ضرورى ہے_

و قيل لهم تعالوا قاتلوا فى سبيل الله او ادفعوا يہ اس صورت ميں ہے كہ جب آيت ميں بيان كى گئي دعوت جہاد اور دفاع كے اصل و جوب كو بيان كرنے كيلئے نہ ہو بلكہ اس سے مراد خاص دعوت ہو_چنانچہ آيت كے مخاطب دو گروہ ہوں گے ايك وہ جو '' لله ''اور '' فى سبيل اللہ ''ميدان جنگ ميں حاضر ہوتا ہے اور دوسرا وہ جو اپنى قوم، حيثيت اور كے ليے لڑتا ہے_

٨ _ دين كے دشمنوں سے جنگ (جہاد ابتدائي) او ر ان كے حملہ كى صورت ميں دفاع ( جہاد دفاعى ) ايمانى معاشرہ كى دو شرعى ذمہ دارياں ہيں _ *قاتلوا فى سبيل الله او ادفعوا اس صورت ميں كہ جب آيت ميں ذكر كى گئي دعوت كسى خاص موقع و محل كى جنگ ميں حاضر ہونے كے بجائے حكم جہاد كو بيان كررہى ہو توجملہ ''قاتلوا ...'' جہاد ابتدائي اور

۲۱۳

جملہ''ادفعوا'' جہاد دفاعى كى جانب اشارہ ہے_

٩ _ منافقوں كا ميدان احد ميں حاضر نہ ہونے كے ليے يہ كہہ كر بہانے بنانا كہ وہاں جنگ ہى نہيں ہوگي_

قالوا لو نعلم قتالاً لاتبعناكم بعض مفسروں كے مطابق جملہ'' لو نعلم '' ايك فوجى تصادم كى نفى ہے يعنى ہميں معلوم ہے كہ جنگ نہيں ہوگى لہذا ہم تمہارے ساتھ نہيں آئيں گے_

١٠_ منافقين جنگ سے بچنے كيلئے مدعيتھے كہ ميدان احد ميں جانا جنگ و نبرد نہيں بلكہ خودكشى و ہلاكت ہے _

قالوا لو نعلم قتالاً لاتبعناكم بعض كے نزديك جملہ'' لو نعلم '' سے منافقوں كى مراد يہ تھى كہ تم مسلمانوں كا ميدان احد كى جانب جانا جنگ و قتال نہيں بلكہ خود كو ہلاكت ميں ڈالنے كے مترادف ہے كيوں كہ تم لوگوں كى تعداد دشمن كے مقابلہ ميں بہت كم ہے_

١ ١ _ جنگى علوم و فنون سے آشنا نہ ہونے كا اظہار جنگ احد ميں منافقوں كے حاضر نہ ہونے كا بہانہ _*

لو نعلم قتالاً لاتبعناكم مذكورہ مطلب جملہ '' لو نعلم ...'' كے بارے ميں تيسرا احتمال ہے كہ اگر جنگ كرنا جانتے ہوتے تو ضرور شركت كرتے ليكن ہم جنگ و مبارزت كے فنون سے آشنائي نہيں ركھتے_

١٢ _ جنگ احد ميں منافقوں كا شركت نہ كرنا ان كے نفاق آلود مقام اور چہرہ كو افشا كرتا ہے _

و ليعلم الذين نافقوا و قيل لهم تعالوا لو نعلم قتالاً لاتبعناكم جملہ''و قيل لهم تعالوا ''،''و ليعلم الذين نافقوا ''كى وضاحت ہے يعنى منافقوں كو مشخص و معين كرنے كا طريقہ وہى انكا جنگ ميں شركت نہ كرنا ہے_

١٣ _ دين كے دشمنوں سے جنگ اور اسلامى حيثيت كے دفاع كے ليے حاضر نہ ہونا نفاق كى علامتوں ميں سے ہے_

و ليعلم الذين نافقوا لو نعلم قتالاً لاتبعناكم

١٤ _ منافق جنگ احد ميں شركت نہ كرنے كى وجہ سے ايمان كى حدوں سے دور اور كفر كے نزديك تھے _

هم للكفر يومئذ: اقرب منهم للايمان

١٥ _ خدا كى راہ ميں جنگ سے گريز، ايمان كى حدود سے دور اور كفر كے نزديك ہونے كا سبب ہے_

هم للكفر يومئذ: اقرب منهم للايمان

١٦ _ نفاق، ايمان و كفر كى درميانى حالت ہے_

۲۱۴

هم للكفر يومئذ اقرب منهم للايمان

مذكورہ آيت ميں نفاق سے مراد '' يومئذ اقرب'' كے قرينہ كے مطابق ايمان كا اظہار اور كفر مخفى ركھنا نہيں بلكہ ايمان و كفر كے درميان ايك مرحلہ كا نام ہے وہ اسطرح كے مختلف افعال و كردار كى وجہ سے كبھى ايمان كے نزديك ہوتے ہيں اور كبھى كفر كے نزديك_

١٧_ منافقوں كے دل ميں كچھ اور زبان پر كچھ اور ہوتا ہے _يقولون بافواههم ما ليس فى قلوبهم

١٨ _ آدمى كے افعال اسكے اندونى رجحانات ( ايمان و كفر) ميں مؤثر ہيں _

لو نعلم قتالاً لاتبعناكم هم للكفر يومئذ: اقرب منهم للايمان اس توجہ كے ساتھ كہ'' نفاق '' ايك قسم كا ميلان ہے اور منافقوں كے افعال و كردار ( جنگ و جہاد كا تر ك كرنا ) انھيں كفر سے نزديك اور ايمان سے دور كرديتے ہيں (ہم للكفر يومئذ ...) ، معلوم ہوتا ہے كہ كردار رجحانات ميں مؤثر ہے _

١٩ _ خداوند متعال اس چيز سے آگاہ ہے جسے منافقين اپنے اندر چھپاتے ہيں _والله اعلم بما يكتمون

٢٠_ خداوند متعال كى جانب سے منافقوں كے كفر آميز كردار كا افشاء اور اس پر دھمكي_يقولون بافواههم ما ليس فى قلوبهم والله اعلم بما يكتمون

٢١ _ اس مطلب پر توجہ كہ خداوند متعال دلوں كے راز اور انسان كے كردار سے آگاہ ہے نفاق اور ناپسنديدہ اعمال سے پرہيز كا سبب ہے _والله اعلم بما يكتمون

٢٢ _ خداوند متعال اسرار ، بھيدوں اور اس چيز سے، جسے انسان اپنے دل و دماغ ميں ركھتے ہيں آگاہ ہے_

والله اعلم بما يكتمون

٢٣ _ احد كے منافقين، نفا ق كے مختلف پہلو ركھتےتھے جبكہ مسلمانوں كى آگاہى انكى نسبت كم تھي_

والله اعلم بما يكتمون يہ مطلب كہ منافقوں كے دل كے راز كو خداوند متعال زيادہ جانتا ہے ( واللہ اعلم ...) اس معنى پر دلالت كرتا ہے كہ وہ چيز جو منافقوں كے نفاق كے بارے ميں مسلمانوں كے ليے بيان ہوئي وہ انكے نفاق كا كچھ حصہ تھا_

٢٤_ عبداللہ بن ابى اور اسكے ساتھيوں كا منافقانہ كردار اور جنگ احد ميں حاضر ہونے سے گريز كرنا_

۲۱۵

و ليعلم الذين نافقوا و قيل لهم تعالوا قاتلوا لو نعلم قتالاً

آيت مباركہ كے شان نزول ميں آيا ہے كہ عبداللہ بن ابى اور اسكے تقريباً تين سو (٣٠٠) ساتھيوں نے جنگ احد ميں شركت نہيں كى ( مجمع البيان مذكورہ آيت كے ذيل ميں )_

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كى دعوت٤

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١ ، ٣ ، ٤ ، ٩،١٠،١١،١٢،١٤،٢٣

امتحان: امتحان كا فلسفہ ،١

انسان: انسان كے راز ٢٢;انسان كا عمل ، ٢١

ايمان: ايمان كاپيش خيمہ ،١٨;ايمان كے موانع ١٥

جنگ : قابل قدرجنگ ،٦;جنگ سے فرار ،١٠

جہاد: ابتدائي جہاد ، ٥ ، ٨;جہاد سے فرار ٩ ، ١٢ ، ١٣ ، ١٥ ،٢٤;جہاد كا فلسفہ ،١;دشمنوں سے جہاد ٨،١٣; دفاعى جہاد ٥ ، ٧ ، ٨ ،١٣ ; كافروں سے جہاد ٧

خدا تعالى: خدا تعالى كا علم ، ١٩ ، ٢١ ، ٢٢; خدا تعالى كا مہلت دينا ،١;خدا تعالى كى تنبيہات، ٢٠

دشمن : ٨ ،١٣

دين: دين كے دشمن ٨،١٣

راہبر : رہبر كى ذمہ دارى ، ٧

راہ خدا : ٥ ، ١٥

راہ و روش: راہ و روش كى بنياديں ١٨

رضاكار: جہاد ميں رضاكار ٧

سختي:

۲۱۶

سختى كے اثرات ٢

شكست: شكست كے اثرات٢; غزوہ احد ميں شكست ١

عبداللہ ابن ابى :٢٤

عقيدہ: باطل عقيدہ ١٠

علم: علم كے اثرات ٢١

عمل: ٢٠ ناپسنديدہ عمل كے موانع ،٢١;عمل كے اثرات ١٨

غزوہ احد : ١ ، ٣، ٩، ١٠ ، ١١ ، ١٢ ، ١٤ ، ٢٣ ، ٢٤

قدر و قيمت : قدر و قيمت كا معيار،٦

كافر:٧

كفر: كفر كا پيش خيمہ١٤ ، ١٥ ، ١٨

محرك: پسنديدہ محرك ،٦

مصيبت : مصيبت كے اثرات ٢

معاشرہ : دينى معاشرہ كى ذمہ دارى ٥ ،٨

منافقين : ١٩

صدر اسلام كے منافقين ٣ ، ٢٣ ، ٢٤;منافقين كا افشا ، ١٢; منافقين كا سلوك ١٧ ، ٢٤; منافقين كا عمل ٢٠;منافقين كا كفر ١٤;منافقين كا نفاق ١٢ ، ١٧ ، ٢٣; منافقين كو دھمكى ٢٠;منافقين كى بہانہ تراشى ٩،١١; منافقين كى شناخت كا معيار ١ ، ٢ ;منافقين كى نظر ٩،١٠;منافقين كى نافرمانى ٤

مؤمنين : مؤمنين كى تشخيص كا معيار ، ٢

نافرماني: آنحضرت (ص) كے حكم كى نافرمانى ٤

نفاق: ١٢ ، ١٧، ٢٣ نفاق كى حقيقت ١٦;نفاق كے موانع ٢١

۲۱۷

آیت(۱۶۸)

( الَّذِينَ قَالُواْ لإِخْوَانِهِمْ وَقَعَدُواْ لَوْ أَطَاعُونَا مَا قُتِلُوا قُلْ فَادْرَؤُوا عَنْ أَنفُسِكُمُ الْمَوْتَ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ )

يہى وہ لوگ ہيں جنھوں نے اپنے مقتول بھائيوں كے بارے ميں يہ كہنا شروع كرديا كہ وہ ہمارى اطاعت كرتے تو ہرگز قتل نہ ہوتے تو پيغمبران سے كہہ ديجئے كہ اگر اپنے دعوي ميں سچّے ہو تو اب اپنى ہى موت كو ٹال دو _

١_ جنگ احد سے كنارہ كشى كرنے والے منافقوں كى كوشش كہ دوسرے مسلمان بھى اس جنگ ميں شركت نہ كريں _

الذين قالوا لاخوانهم و قعدوا لو اطاعونا ما قتلوا جملہ'' لو اطاعونا '' اس مطلب پر دلالت كرتا ہے كہ منافقين مسلمانوں كو جنگ سے روكنے كى كوشش كرر ہےتھے_

٢ _ منافقوں كا باطل دعوي كہ اگر جنگ احد كے جنگجو اس كارزار ميں شركت نہيں كرتے تو شہيد نہيں ہوتے_

لو اطاعونا ما قتلوا ان كنتم صادقين

٣ _ جنگ احد ميں شريك نہ ہونے كى وجہ سے صحيح و سالم رہنے پر منافقين كى خوشى اور مسرت_

الذين قالوا لاخوانهم و قعدوا لو اطاعونا ما قتلوا احد ميں قتل ہونے والوں كے ليے منافقوں كا افسوس كرنا دلالت كرتا ہے كہ وہ زندہ رہ جانے پر خوش تھے_

٤_جنگ احد ميں مسلمانوں كو بھارى نقصان اٹھانا پڑا_و ما اصابكم لو اطاعونا ما قتلوا

٥ _ جنگ احد ميں منافقوں كا اپنے رشتہ داروں كے قتل پر اظہار غم و اندوہ_الذين قالوا لاخوانهم و قعدوا لو اطاعونا ما

۲۱۸

قتلوا كہا گيا ہے كہ '' لاخوانھم''سے مراد نسبى رشتہ دار، ہيں اور '' قالوا لاخوانھم''سے مراد يہ نہيں ہے كہ'انھوں نے ان سے كہا '' بلكہ انہوں نے ان كے بارے ميں كہا _

٦ _ برادرى كے دعوى كے باوجود احد كے جنگجوؤں كى حمايت نہ كرنے پر منافقين كى مذمت و سرزنش_

الذين قالوا لاخوانهم و قعدوا جملہ''و قعدوا'' حاليہ ہے اور اشارہ ہے كہ منافقوں نے مسلمانوں كے ساتھ برادرى كا دعوى كيامگر جنگ ميں شركت اور ان كى حمايت نہيں كي_ يادر ہے مذكورہ مطلب ميں ''لاخوانھم''سے مراد دينى بھائي ہيں _

٧ _ جنگ احد ميں مسلمانوں كى شركت پر منافقوں كى تنقيد اور نكتہ چيني_لو اطاعونا ما قتلوا

٨ _ جنگ احد كے بعدمنافقوں كے رخنہ انداز پروپيگنڈے_لو اطاعونا ما قتلوا

٩ _ ايمانى معاشرہ پر مشكلات و پريشانياں آنے كے بعد ، اپنى حيثيت كو مستحكم كرنے كے ليے نكتہ چينى اور ذھنى الجھاؤ پيدا كرنا، منافقوں كے حيلوں ميں سے ہے_لو اطاعونا ما قتلوا

١٠ _ عصر پيغمبر (ص) كے مسلمانوں كو اپنے عقائد اور موقف كے بيان كى آزادي_لو اطاعونا ما قتلوا

١١ _ منافقوں كا يہ دعوي كہ انكى سياست و تدبير نے انھيں موت سے بچاليا_لو اطاعونا ما قتلوا

١٢ _ خودپسندى اور خودخواہى منافقوں كى خصوصيات ميں سے ہيں _لو اطاعونا ما قتلوا

١٣ _ منافقوں كے نزديك خدا كى راہ ميں جہاد و شہادت بے قيمت جنبش كا نام ہے _لو اطاعونا ما قتلوا

١٤ _ جنگ ميں شركت يا خانہ نشينى ،كو ئي بھى انسان كى موت يا زندگى كو معين كرنے ميں مؤثر نہيں ہے_

قل فادرء وا عن انفسكم الموت ان كنتم صادقين

١٥ _ انسان اپنى حتمى موت كے ٹالنے پر قدرت نہيں ركھتافادرء وا عن انفسكم الموت

۲۱۹

١٦ _ منافقوں كے نزديك زندہ رہ جانا اہميت ركھتا ہے چا ہے وہ دشمنوں اور مخالفوں كے قہر و غلبہ كو قبول كرنے كى صورت ميں ہى كيوں نہ ہو_و قيل لهم تعالوا قاتلوا فى سبيل الله او ادفعوا قالوا لو اطاعونا ما قتلوا

١٧_ موت كے تقديرالہى ہونے كا اعتقاد ميدان جنگ ميں جانے كے خوف و ہراس كو برطرف كرتا ہے_

قالوا لو اطاعونا ما قتلوا قل فادرء وا عن انفسكم الموت

١٨ _ مقررہ موت كے روكنے پر منافقوں كى ناتوانى ظاہر كرتى ہے كہ جنگ احد كے مجاہدوں كى شہادت كے اسباب پر ان كا تجزيہ غلط تھا_لو اطاعونا ما قتلوا قل فادرء وا عن انفسكم الموت ان كنتم صادقين

آزادي: آزادى بيان ، ١٠

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١ ، ٢ ، ٣ ، ٤ ،٥ ، ٦ ، ١٠ ، ١٨

اغيار: اغيار كا غلبہ ١٦

انسان: انسان كى ناتوانى ١٥

ايمان: ايمان كے اثرات ١٧

جہاد: ١٣ جہاد كى فضيلت ١٣

خوف : ١٧

راہ خدا : ١٣

راہ و روش : راہ و روش كى بنياديں ١٧

زندگى : زندگى كا سرچشمہ ١٤

شكست : ٤ شہادت: ١٣ شہادت كى فضيلت ١٣

عقيدہ: باطل عقيدہ ٢ ، ١٨

غزوہ احد: ١ ، ٣ ، ٤ ، ٥، ٦ ، ٧ ، ٨ ،١٨

قضا و قدر ، ١٤ ، ١٥ ، ١٧،١٧

۲۲۰

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797