تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 797
مشاہدے: 162464
ڈاؤنلوڈ: 4936


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 162464 / ڈاؤنلوڈ: 4936
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 3

مؤلف:
اردو

طرف اشارہ كر رہا ہے كہ اعمال كا احتساب كرتے وقت اور ان كى بنياد پر مقام اور درجہعطا كرتے وقت كسى قسم كى غلطى نہيں ہوگي_

انسان: انسانوں كا اخروى تفاوت ٦ ;انسان كا عمل ٥، ٧، ٨

تحريك: تحريك كے اسباب ٨

جانچنا: جانچنے كا معيار ١، ٢

خد تعالى : خدا تعالى كا علم ٩; خدا تعالى كا غضب ٢، ٣، ٨ ;خدا

تعالى كا متنبہ كرنا٧;خدا تعالى كى رضا ١، ٢، ٤، ٨ ; خدا تعالى كى نظارت ٥، ٨ ; خدا تعالى كى نعمات ٩ ; خدا تعالى كے حضور ميں ١ ، ٢ ، ٣ ، ٤

خدا كے محبوب: خدا كے محبوب لوگوں كا انجام ١;خدا كے محبوب لوگوں كے فضائل ٤

خدا كے مغضوبين: خدا كے مغضوبين كا انجام ١، ٣

عمل: ٥، ٧، ٨

عمل كے اثرات ٦، ٩

معاشرہ: معاشرتى گروہ ٢

آیت(۱۶۴)

( لَقَدْ مَنَّ اللّهُ عَلَی الْمُؤمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولاً مِّنْ أَنفُسِهِمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِن كَانُواْ مِن قَبْلُ لَفِي ضَلالٍ مُّبِينٍ ) يقيناخدا نے صاحبان ايمان پر احسان كيا ہے كہ ان كے درميان انھيں ميں سے ايك رسول بھيجا ہے جو ان پر آيات الہيہ كى تلاوت كرتا ہے انھيں پاكيزہ بناتا ہے اور كتاب و حكمت كى تعليم ديتا ہے اگرچہ يہ لوگ پہلے سے بڑى كھلى گمراہى ميں مبتلا تھے_

١_ نبى اكرم(ص) كى بعثت مومنين كيلئے عظيم نعمت ہے_لقد من الله على المؤمنين اذ بعث فيهم رسولاً

۲۰۱

فعل ''من'' مصدر ''منة''سے ماخوذ ہے جس كے معنى بہت عظيم نعمت كے ہيں _

٢_ انبيا (ع) كى بعثت جيسى عظيم نعمت سے بہرہ مند ہوناان پر ايمان لانے كا مرہون منت ہے_

لقد من الله على المؤمنين اذ بعث فيهم رسولا رسول اكرم(ص) كى بعثت تمام انسانوں كيلئے بہت بڑى نعمت ہے، اس بنياد پر خصوصى طور پر مومنين كا ذكر اسلئے ہے كہ اس عظيم نعمت سے بہرہ ور ہوناآنحضرت(ص) پر ايمان لانے سے مشروط ہے_

٣_ رضائے الہى كا حصول، دوزخ سے نجات اور بلند درجات پر فائز ہونا آنحضرت(ص) كى بعثت اور آپ(ص) پر ايمان لانے كے زير سايہ ہے_افمن اتبع رضوان الله هم درجات عندالله لقد من الله على المؤمنين اذ بعث فيهم رسولاً گذشتہ آيت كے پيش نظر كہ جس ميں بلند درجات اور رضائے الہى كے حصول كى بات تھى گويا اس آيت ميں ان تك پہنچنے كا راستہ بيان كيا گيا ہے_

٤_ انبياء (ع) ، انسانوں ميں خدا كى طرف سے مبعوث كئے گئے ہيں اور ان ميں سے ہى ہيں _

اذ بعث فيهم رسولاً من انفسهم لفظ ''من''تبعيض كيلئے بھى ہوسكتا ہے اس صورت ميں ''رسولا من انفسھم '' كا يہ معنى ہوگا كہ پيغمبر اكرم (ص) افراد بشريت ميں سے ايك فرد ہيں اور انہيں ميں سے ہيں نہ كہ ملائكہ يا كسى اور جنس و نوع سے _

٥_ انبياء (ع) كا لوگوں ميں سے مبعوث ہونا اور انہيں كى نوع سے ہونا انسانوں كيلئے ايك نعمت ہے_

لقد من الله على المؤمنين اذ بعث فيهم رسولا من انفسهم جملہ ''من الله '' خود بعثت كو نعمت قرار دينے كے ساتھ ساتھ آيت ميں مذكورہ قيود كے نعمت ہونے پر بھى دلالت كر رہا ہے جن ميں سے ايك لوگوں ميں سے اور ان كى نوع سے ہونا ہے_

٦_ معاشرے كے قائدين اور ذمہ دار افراد كيلئے شرط يہ ہے كہ وہ عوامى ہوں _لقد من الله على المؤمنين اذ بعث فيهم رسولاً من انفسهم

٧_ آيات الہى كى تلاوت، تزكيہ نفوس اور كتاب و حكمت كى تعليم آنحضرت (ص) كى ذمہ داريوں اور پروگراموں ميں سرفہرست ہيں _اذ بعث فيهم رسولا يتلوا عليهم آياته و يزكيهم و يعلمهم الكتاب و الحكمة

٨_ آيات قرآن كى تلاوت ( خدا وند متعال كى نشانيوں

۲۰۲

اور اسلام كى حقانيت كو پيش كرنا) انسانوں كى تربيت اور تزكيہ كى راہ ہموار كرتى ہے_

يتلوا عليهم آياته و يزكيهم تزكيہ پر تلاوت قرآن كا تقدم ذكرى اس كے مرتبے كے لحاظ سے تقدم پر دلالت كررہا ہے_

٩_ كتاب الہى اور حكمت كى تعليم كى راہ طہارت اور پاكيزگى نفس كے ذريعے ہموار ہوتى ہے_

يتلوا عليهم آياته و يزكيهم و يعلمهم الكتاب والحكمة ''تعليم كتاب''سے پہلے ''تزكيہ''كا ذكر يہ نكتہ بيان كرنے كيلئے ہے كہ كتاب الہى كو اس انداز سے سيكھنا جو انبياء (ع) كا مقصد تھا وہ تزكيہ كے بغيرممكن نہيں ہے_

١٠_ دينى تعليمات كے بغيرانسان كى ہدايت ممكن نہيں ہے_و يزكيهم و يعلمهم الكتاب والحكمة و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين خدا انسانى معاشرے كو دينى تعليمات اور معارف كے حصول سے پہلے گمراہى ميں ڈوبا ہوا قرار ديتا ہے، انہيں گمراہى سے نكالنے كيلئے جو واحد طريقہ استعمال كيا گيا ہے وہ انبياء (ع) كى بعثت ہے جو تزكيہ نفس اور معارف دين كى تعليم كے ساتھ ہے_ لہذا انسان كى ہدايت دين كى تعليمات سے وابستہ ہے_

١١_ تزكيہ نفوس اور دينى تعليمات انسانوں كى ہدايت كے دو مرحلے ہيں _يزكيهم و يعلمهم الكتاب والحكمة و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين جملہ ''و ان كانوا ...'' كا مفہوم انسانوں كى جس ہدايت پر دلالت كر رہا ہے وہ انبياء (ع) كى بعثت كا كلى مقصد بيان كرنے كيلئے ہے لہذا تلاوت، تزكيہ اور تعليم اس مقصد يعنى انسانوں كى ہدايت تك پہنچنے كے مختلف مراحل ہوسكتے ہيں _

١٢_ پيغمبراكرم(ص) كى بعثت سے پہلے لوگوں كا كھلم كھلا گمراہى كا شكار ہونا_و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين

١٣_ خواہشات نفس كى پيروي، منفى اقدار كا رواج پانا، جہالت اور دينى تعليمات سے محرومى پيغمبراكرم(ص) كے ظہورسے پہلے لوگوں كى گمراہى كے نمونےہيں _يزكيهم و يعلمهم الكتاب والحكمة و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين

١٤_ بعثت سے پہلے مومنين كى گمراہى اور پيغمبر(ص) اكرم كى تعليمات كے سائے ميں ان كے ہدايت پانے كى ياددہانى جنگ سے پيدا ہونے والى مشكلات برداشت كرنے كے سلسلے ميں ان كے ارادوں كو مضبوط كرتى ہے_

اذ تصعدون و لاتلون ...و لئن قتلتم فى

۲۰۳

سبيل الله لقد من الله على المؤمنين ...و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين جنگ احد كى آيات اور اس آيت كے ارتباط كے پيش نظر_

١٥_ بعثت سے پہلے لوگوں كى ناگفتہ بہ حالت (واضح گمراہي) كى يادآورى پيغمبراكرم(ص) كى رسالت جيسى عظيم نعمت پر توجہ كرنے اور اسكى قدردانى كرنے كا محرك بنتى ہے_لقد من الله و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين

جملہ ''ان كانوا ...'' رسالت جيسى نعمت كے عظيم ہونے پر دليل كى مانند ہے يعنى يہ بات واضح ہے كہ پيغمبراكرم(ص) كى بعثت سے پہلے تم ضلالت و گمراہى كى كس كھائي ميں گرے ہوئے تھے، يہ پيغمبراكرم(ص) اور قرآن كى تعليمات تھيں كہ جنہوں نے تمہيں نجات دلائي اور تمہارى ہدايت كي_

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كى بعثت ١ ، ٣ ، ١٢ ، ١٥;آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ٧

آيات خدا: ٨ آيات خدا كى تلاوت ٧

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ١٤

اقدار: منفى اقدار١٣

تحريك: تحريك كے عوامل ١٥

انبياء (ع) : ٣ انبياء (ع) كا مقام ٤، ٥;انبياء (ع) كى بعثت ٢،٤

ايمان: انبياء (ع) پر ايمان ٢، ٣; ايمان كے اثرات ٢، ٣

پاكيزگي: ٩

تاريخ: تاريخى واقعات كا ذكر ١٤، ١٥ ;زمانہ بعثت كى تاريخ ١٢، ١٣

تربيت: تربيت ميں مؤثر عوامل ٨

تعليم: ٧، ١١ تعليم كا پيش خيمہ ٩

جانچنا: جانچنے كا معيار ٦

جاہليت: ١٣

جنگ: جنگ كى مشكلات ١٤

۲۰۴

جہالت: زمانہ جاہليت ميں جہالت ١٢، ١٣، ١٥

حكمت: حكمت كى تعليم ٧، ٩

حوصلہ بڑھانا: حوصلہ بڑھانے كے عوامل ١٤

خدا تعالى: خدا تعالى كى رضا ٣;خداوند تعالى كى نعمتيں ١،٢،٥

خودسازى : ٧،١١ خودسازى كا پيش خيمہ ٨

دين : ١٠ دين كى تعليم ١١ رشد و تكامل : رشد و تكامل كاپيش خيمہ ٣

سختى و دشواري: سختى كو آسان كرنے كا طريقہ ١٤

شكر :١٥

عذاب: عذاب سے نجات كے عوامل ٣

قرآن كريم: قرآن كريم كى تعليم ٩;قرآن كريم كى تلاوت ٨

قلب: قلب كى طہارت ٩

قيادت: قيادت كى شرائط ٦

كتاب: كتاب كى تعليم ٧

گمراہي: زمانہ جاہليت ميں گمراہى ١٢ ، ١٣،١٥

مؤمنين: مؤمنين كے فضائل ١

نبوت: نبوت كى نعمت ١ ، ٢ ، ٥ ، ١٥

نظم و انصرام: نظم و انصرام كا معيار ٦

نعمت: ١ ، ٢ ، ٥ نعمت كا شكر ١٥

نفس پرستي: زمانہ جاہليت ميں نفس پرستى ١٣

ہدايت: ہدايت كے عوامل ١٠ ، ١٤;ہدايت كے مراحل ١١

يادآوري: يادآورى كے اثرات ١٥

۲۰۵

آیت(۱۶۵)

( أَوَلَمَّا أَصَابَتْكُم مُّصِيبَةٌ قَدْ أَصَبْتُم مِّثْلَيْهَا قُلْتُمْ أَنَّی هَذَا قُلْ هُوَ مِنْ عِندِ أَنْفُسِكُمْ إِنَّ اللّهَ عَلَی كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ )

كيا جب تم پر وہ مصيبت پڑى جس كى دوگنى تم كفار پر ڈال چكے تھے تو تم نے كہنا شروع كرديا كہ يہ كيسے ہوگيا تو پيغمبر آپ كہہ ديجئے كہ يہ سب خود تمھارى طرف سے ہے ا ور الله ہرشے پر قادر ہے _

١ _ جنگ احد ميں شكست اور اس كے دردناك نتائج پر بعض مسلمانوں كا گلہ و شكوہ _ اولما اصابتكم مصيبة قلتم انى ہذا مفسرين كا بيان ہے كہ مذكورہ آيت ميں مصيبت سے مراد جنگ احد ميں قتل ہونے والے اور اس جنگ كے سبب ظاہر ہونے والى مشكلات ہيں _ بارھويں نكتہ ميں مذكورہ روايت اس بات كى تائيد كرتى ہے_

٢ _ جنگ احد ميں مؤمن مجاہدوں پر آنے والى مصيبت كے مقابل جنگ بدر ميں كافروں پردوگنى مشكلات و مصائب كا آنا_اولما اصابتكم مصيبة قد اصبتم مثليها بہت سے مفسرين كا بيان ہے كہ'' اصبتم مثليہا'' ( جن مصيبتوں سے تم دوچار ہوئے ان

سے دوگنى ميں تم نے كافروں كو مبتلا كيا ) سے مراد وہ مصيبتيں ہيں جن سے جنگ بدر ميں مومنين نے مشركين كو دوچار كيا چنانچہ اس مطلب كى تائيد بارھويں نكتہ ميں مذكور روايت سے ہوتى ہے _

٣ _ جنگ احد ميں شكست اور اس ميں آنے والے سنگين مصائب كى مؤمنين كو توقع نہيں تھى _

او لما اصابتكم مصيبة قلتم اني هذا كلمہ ''اني'' ،'' من اين'' (كہاں سے اور كيسے) كے معنى ميں ہے اور'' ہذا''مصيبت كى جانب اشارہ ہے_

٤ _ جنگ بدر ميں مسلمانوں كى كاميابى كا تذكرہ جنگ احد ميں انكى دردناك شكست كے نفسياتى رنج و آلام پر مرہم كا كام كررہا ہے_او لما اصابتكم مصيبة قد اصبتم مثليها

۲۰۶

جملہ''قد اصبتم مثليها'' جنگ بدر ميں مسلمانوں كى كاميابى كى جانب اشارہ ہے اور يہ اس وجہ سے ذكر كيا گيا تا كہ اس عظيم واقعہ كى ياد مسلمانوں كو جنگ احد كى مصيبت بھلا دے اور جنگ بدر كى كاميابى كے مقابلہ ميں جنگ احد كى شكست كو معمولى محسوس كريں _

٥ _ جنگ احد كے بعض جنگجوؤں كا اس جنگ ميں شكست كے اسباب كے بارے ميں غلط تجزيہ _

اني هذا قل هو من عند انفسكم جملہ '' اني ہذا '' اس مطلب كى جانب اشارہ كررہا ہے كہ گويا جنگ احد كے مجاہدين اس جنگ ميں شكست كے علل و اسباب كو اپنى كاركردگى سے ہٹ كر جان ر ہے تھے چنانچہ'' من عند انفسكم''كا جملہ اسكے حقيقى سبب كو بيان كررہا ہے_

٦ _ صحيح و غلط كا موں اور شكست و كاميابى كے درميان موازنہ، ان كے علل و اسباب كى شناخت كے ليے ايك قرآنى طريقہ ہے_او لما اصابتكم مصيبة قد اصبتم مثليها قلتم اني هذا قل هو من عند انفسكم

٧ _ ميدان جنگ سے فرار اور پيغمبر خدا (ص) كى نافرمانى كى وجہ سے مسلمان جنگ احد كى مصيبتوں اور شكست ميں مبتلا ہوئے_او لما اصابتكم مصيبة قل هو من عند انفسكم گذشتہ آيات مثلاً ١٥٢ (اذ تحسونهم باذنه حتى اذا فشلتم و تنازعتم فى الأمر و عصيتم ) كو مدنظر ركھتے ہوئے معلوم ہوتا ہے كہ نافرمانى اور انكى شكست كے عوامل ميں سے تھے_

٨ _ خود انسانى معاشرے اپنى مصيبتوں اور رنج و آلام كا ايك عامل ہيں _قل هو من عند انفسكم

٩ _ آدمى خود اپنى عاقبت ميں اثر ركھتا ہے_قل هو من عند انفسكم

١٠_ ہر كام كے انجام پر خداوند عالم كى مطلق توانائي _ان الله على كل شى قدير

١١_ خداوند عالم كى قدرت اور توانائي پر توجہ مستقبل كى نسبت مسلمانوں كى ہر پريشانى اور نااميدى كو برطرف كرتى ہے _او لما اصابتكم مصيبة ان الله على كل شيء قدير '' اني ہذا''كے ذريعے مسلمانوں كا سوال كرنا اس بات كى حكايت كرتا ہے كہ وہ ايسے حادثے كى توقع نہيں ركھتے تھے اور كسى چيز كا متوقع نہ ہونا آدمى كو مايوس بناديتا ہے چنانچہ خداوند متعال اپنى قدرت مطلقہ كہ جس ميں نصرت بھى شامل ہے كو بيان كركے مؤمنين كى نااميدى كو ختم كررہا ہے_

۲۰۷

١٢ _ جنگ احد ميں ستر (٧٠) افراد كى شہادت پر مسلمانوں كے دكھ و غم كو جنگ بدر ميں دشمن كے ستر (٧٠) افراد كے قتل ہونے اور ستر (٧٠) افراد كے ا سير ہونے كے ذكر سے برطرف كرنا _

او لما اصابتكم مصيبة قد اصبتم مثليها امام جعفر صادق (ع) نے مندرجہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا:كان المسلمون قد اصابوا ببدر مائة و اربعين رجلاً قتلوا سبعين رجلاً و اسروا سبعين فلما كان يوم احدا صيب من المسلمين سبعون رجلاً قال: فاغتموا بذلك فأنزل الله تبارك و تعالى:او لما اصابتكم مثليها (١) جنگ بدر ميں ايك سو چاليس (١٤٠) افراد مسلمانوں كے گھيرے ميں آئے جن ميں سے ستر (٧٠) كو انہوں نے قتل كيا اور ستر (٧٠) كو قيدى بنايا، اور جنگ احد ميں مسلمانوں كے ستر(٧٠) افراد كام آئے : فرمايا، مسلمانوں كو اس كا دكھ ہوا تو اللہ تعالى نے يہ آيت نازل فرمائي_او لما اصابتكم مثليها

آنحضرت(ص) : ٧

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١ ، ٢ ،٣ ،٤ ، ٥ ، ٧ ، ١٢

اضطراب :

____________________

١)تفسير عياشى ج١، ص ٢٠٥ ، ح ١٥١ نورالثقلين ج١ ، ص ٤٠٨ ، ح ٤٢٦_

۲۰۸

اضطراب كے موانع ، ١١

اطمينان: اطمينان كے عوامل ٤

انسان: انسان كانقش ،٩;انسان كى عاقبت ،٩

ايمان: ايمان كے اثرات ١١

تاريخ: تاريخى واقعات كا ذكر ،٤

تحقيق: تحقيق كے طريقے ٦

جنگ احد:٤ ، ٧ ، ١٢ جنگ احد كى شكست ١ ، ٣ ،٥;جنگ احد ميں مسلمان ٢ ، ٣

جہاد: جہاد سے گريز ،٧

خداوند تعالى: خدا تعالى كى قدرت ١٠

دشمن:١٢

راہ و روش: راہ و روش كى بنياديں ١١

۲۰۹

سختى : سختى كا سرچشمہ،٨; سختى كو آسان بنانے كا طريقہ ،٤

شكست : ١ ، ٢ ، ٣ ، ٤ ، ٥

جہاد ميں شكست كے عوامل ، ٧

شہادت :١٢

عقيدہ: باطل عقيدہ ٥

غزوہ بد ر : ١٢ غزوہ بدر ميں كاميابى ٤ ;غزوہ بدر ميں كفار ،٢;

قضا و قدر : ٩

كاميابى : ٢ ، ٤ كاميابى كے اثرات ١٢

كفار : ٢ كفار كى شكست ٢

مجاہدين : جنگ احد كے مجاہدين ٥

مسلمان:٢ مسلمانوں كا غم و اندوہ، ١٢;مسلمانوں كى شكست ٣ ، ٤

نااميدي: نااميدى كے موانع ، ١١

نافرماني: آنحضرت(ص) كے حكم كى نافرمانى ،٧

يادآوري: يادآورى كے اثرات ٤

آیت(۱۶۶)

( وَمَا أَصَابَكُمْ يَوْمَ الْتَقَی الْجَمْعَانِ فَبِإِذْنِ اللّهِ وَلِيَعْلَمَ الْمُؤْمِنِينَ ) اور جو كچھ بھى اسلام و كفر كے لشكر كے مقابلہ كے دن تم لوگوں كو تكليف پہنچى ہے وہ خدا كے علم ميں ہے اور اسى لئے كہ وہ مؤمنين كو جاننا چاہتا تھا _

١_ جنگ احد ميں كافروں سے مقابلہ كے وقت ،خدا كے اذن سے اہل ايمان كى مصيبت_و ما اصابكم يوم التقى الجمعان فباذن الله

٢ _احد كا كارزار كفر و ايمان كے دو گروہوں كى جنگ اور مڈ بھيڑ كا ميدان_و ما اصابكم يوم التقى الجمعان فباذن الله

۲۱۰

٣_عالم ہستى كے امور و حوادث ( لوگوں كى ناكامياں ، مشكلات اور دشوارياں ) اذن پروردگار سے جارى و سارى ہيں _

و ما اصابكم فباذن الله

٤ _ بندوں كے وہ افعال جو ان كے ارادے سے انجام پذير ہوتے ہيں خدا كے اذن سے ہيں _

قل هو من عند انفسكم و ما اصابكم فباذن الله

٥ _ جبر و تفويض كى نفي_اصابتكم مصيبة هو من عند انفسكم و ما اصابكم فباذن الله

يہ آيت اور گذشتہ آيت جنگ احد كى شكست كو خود مسلمانوں سے مربوط قرار دے رہى ہے اور اذن پروردگار كو بھى اس شكست ميں دخيل شمار كررہى ہے يعنى بندوں كے افعال جہاں خود ان سے منسوب ہيں وہاں اذن پروردگار سے بھى خالى نہيں ہيں _

٦ _ حقيقى مؤمنوں كا مشخص ہونا ، جنگ احد كى مصيبتوں اور شكست ميں اذن پروردگار كے اہداف ميں سے ايك ہدف ہے _و ما اصابكم و ليعلم المؤمنين جملہ'' وليعلم ...'' ايك مقدر جملہ پر عطف ہے يعني'' و ما اصابكم ليكون كذا و كذا و ليعلم المؤمنين''لہذا مذكورہ مطلب ''حقيقى مومنوں كا مشخص ہونا''جنگ احد ميں انكى شكست كے اہداف ميں سے ہے _

٧_ ايمانى معاشرہ كى ناكاميوں اور رنج و آلام ايك امتحانى و سيلہ ہيں تا كہ حقيقى مؤمنوں كى صف غير حقيقى مؤمنوں سے جدا ہوجائے_و ما اصابكم يوم التقى الجمعان فباذن الله و ليعلم المؤمنين

٨_ناكامياں اور مصائب ايسى مصلحتوں كى حامل ہوتى ہيں جو ظاہربين آنكھوں سے پوشيدہ رہتى ہيں _

و ما اصابكم يوم التقى الجمعان و ليعلم المؤمنين

اسلام:

صدر اسلام كى تاريخ ٢ ، ٦

امتحان: امتحان كا فلسفہ ٦،٧;امتحان كا وسيلہ٧; شكست كے ذريعے امتحان ٧;مشكلات كے ذريعے امتحان٧

انسان: انسان كا عمل ٤

تاريخ: تاريخ كا فلسفہ ،٣

تفويض: تفويض كى نفي٥

جبر و اختيار : ٤

۲۱۱

جبر كى نفى ،٥

جنگ احد : ١ ، ٢ ،٦

جہاد: جہاد كا فلسفہ ،٦

خدا تعالى: خدا تعالى كا اذن ١ ، ٣ ، ٤;خدا تعالى كا مہلت دينا ٦

شكست :٧ جنگ احد ميں شكست ٦;شكست كے عوامل ،٣; شكست ميں مصلحت ،٨

عقيدہ: باطل عقيدہ ،٥

عمل: ٤

كافر : ٢

كاميابى : كاميابى كے عوامل ،٣

مشكل :٧ مشكل ميں مصلحت ٨

معاشرہ: معاشرے ميں تبديلياں ،٣

مؤمنين : ٢ مؤمنين كى تشخيص كا معيار ٦،٧;مؤمنين كى مصيبت ،١

آیت(۱۶۷)

( وَلْيَعْلَمَ الَّذِينَ نَافَقُواْ وَقِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْاْ قَاتِلُواْ فِي سَبِيلِ اللّهِ أَوِ ادْفَعُواْ قَالُواْ لَوْ نَعْلَمُ قِتَالاً لاَّتَّبَعْنَاكُمْ هُمْ لِلْكُفْرِ يَوْمَئِذٍ أَقْرَبُ مِنْهُمْ لِلإِيمَانِ يَقُولُونَ بِأَفْوَاهِهِم مَّا لَيْسَ فِي قُلُوبِهِمْ وَاللّهُ أَعْلَمُ بِمَا يَكْتُمُونَ ) اور منافقين كو بھى ديكھنا چاہتا تھا _ان منافقين سے كہا گيا كہ آؤ راہ خدا ميں جہاد كرو يا اپنے نفس سے دفاع كرو تو انھوں نے كہا كہ ہم كو معلوم ہوتا كہ واقعى جنگ ہوگى تو تمھارے ساتھ ضرور آتے يہ ايمان كى نسبت كفر سے زيادہ قريب تر ہيں اور زبان سے وہ كہتے ہيں جو دل ميں نہيں ہوتا اور الله ان كے پوشيدہ امور سے باخبر ہے _

١ _ منافقوں كا مشخص ہوجانا، جنگ احد كى مصيبتوں اور شكست ميں اذن پروردگار كے اہداف ميں سے

۲۱۲

ايك ہدف تھا _و ما اصابكم و ليعلم الذين نافقوا

٢ _ مشكل حالات ( ناكاميا ں ، دكھ و رنج اور مصائب) منافقوں اور كم ايمان لوگوں كے گروہ كو حقيقى و مستحكم مؤمنوں سے جدا كرنے كا وسيلہ ہيں _و ما اصابكم و ليعلم الذى نافقوا

٣ _ عصر پيغمبر (ص) كے مسلمانوں كے درميان ناشناختہ منافقوں كا جنگ احد كى شكست تك موجود ہونا _

و ما اصابكم يوم التقى الجمعان و ليعلم الذين نافقوا

٤ _ كافروں كے خلاف جنگ ميں حاضر ہونے كے سلسلہ ميں دعوت پيغمبر (ص) سے، منافقوں يا بعض مسلمانوں كى بے اعتنائيو قيل لهم تعالوا قاتلوا فى سبيل الله او ادفعوا مذكورہ مطلب ميں منافقوں سے مراد وہ لوگ ہيں كہ جن كا نفاق جنگ كى دعوت اور اسے قبول نہ كرنے كے بعد ظاہر ہوگيا _

٥ _ ايمانى معاشرہ كى ذمہ دارى ہے كہ وہ راہ خدا ميں جہاد كرے يا كم از كم اپنے وطن اور حيثيت كا دفاع كرے_

تعالوا قاتلوا فى سبيل الله او ادفعوا

٦ _ جنگوں اور مقابلوں كى قدر و قيمت كا معيار الہى محركات ہيں _قاتلوا فى سبيل الله

٧ _ دينى راہبر كاكافروں كے مقابلہ كے ليے مؤمن و غير مؤمن تمام گروہوں كو منظم و منسجم كرنا ضرورى ہے_

و قيل لهم تعالوا قاتلوا فى سبيل الله او ادفعوا يہ اس صورت ميں ہے كہ جب آيت ميں بيان كى گئي دعوت جہاد اور دفاع كے اصل و جوب كو بيان كرنے كيلئے نہ ہو بلكہ اس سے مراد خاص دعوت ہو_چنانچہ آيت كے مخاطب دو گروہ ہوں گے ايك وہ جو '' لله ''اور '' فى سبيل اللہ ''ميدان جنگ ميں حاضر ہوتا ہے اور دوسرا وہ جو اپنى قوم، حيثيت اور كے ليے لڑتا ہے_

٨ _ دين كے دشمنوں سے جنگ (جہاد ابتدائي) او ر ان كے حملہ كى صورت ميں دفاع ( جہاد دفاعى ) ايمانى معاشرہ كى دو شرعى ذمہ دارياں ہيں _ *قاتلوا فى سبيل الله او ادفعوا اس صورت ميں كہ جب آيت ميں ذكر كى گئي دعوت كسى خاص موقع و محل كى جنگ ميں حاضر ہونے كے بجائے حكم جہاد كو بيان كررہى ہو توجملہ ''قاتلوا ...'' جہاد ابتدائي اور

۲۱۳

جملہ''ادفعوا'' جہاد دفاعى كى جانب اشارہ ہے_

٩ _ منافقوں كا ميدان احد ميں حاضر نہ ہونے كے ليے يہ كہہ كر بہانے بنانا كہ وہاں جنگ ہى نہيں ہوگي_

قالوا لو نعلم قتالاً لاتبعناكم بعض مفسروں كے مطابق جملہ'' لو نعلم '' ايك فوجى تصادم كى نفى ہے يعنى ہميں معلوم ہے كہ جنگ نہيں ہوگى لہذا ہم تمہارے ساتھ نہيں آئيں گے_

١٠_ منافقين جنگ سے بچنے كيلئے مدعيتھے كہ ميدان احد ميں جانا جنگ و نبرد نہيں بلكہ خودكشى و ہلاكت ہے _

قالوا لو نعلم قتالاً لاتبعناكم بعض كے نزديك جملہ'' لو نعلم '' سے منافقوں كى مراد يہ تھى كہ تم مسلمانوں كا ميدان احد كى جانب جانا جنگ و قتال نہيں بلكہ خود كو ہلاكت ميں ڈالنے كے مترادف ہے كيوں كہ تم لوگوں كى تعداد دشمن كے مقابلہ ميں بہت كم ہے_

١ ١ _ جنگى علوم و فنون سے آشنا نہ ہونے كا اظہار جنگ احد ميں منافقوں كے حاضر نہ ہونے كا بہانہ _*

لو نعلم قتالاً لاتبعناكم مذكورہ مطلب جملہ '' لو نعلم ...'' كے بارے ميں تيسرا احتمال ہے كہ اگر جنگ كرنا جانتے ہوتے تو ضرور شركت كرتے ليكن ہم جنگ و مبارزت كے فنون سے آشنائي نہيں ركھتے_

١٢ _ جنگ احد ميں منافقوں كا شركت نہ كرنا ان كے نفاق آلود مقام اور چہرہ كو افشا كرتا ہے _

و ليعلم الذين نافقوا و قيل لهم تعالوا لو نعلم قتالاً لاتبعناكم جملہ''و قيل لهم تعالوا ''،''و ليعلم الذين نافقوا ''كى وضاحت ہے يعنى منافقوں كو مشخص و معين كرنے كا طريقہ وہى انكا جنگ ميں شركت نہ كرنا ہے_

١٣ _ دين كے دشمنوں سے جنگ اور اسلامى حيثيت كے دفاع كے ليے حاضر نہ ہونا نفاق كى علامتوں ميں سے ہے_

و ليعلم الذين نافقوا لو نعلم قتالاً لاتبعناكم

١٤ _ منافق جنگ احد ميں شركت نہ كرنے كى وجہ سے ايمان كى حدوں سے دور اور كفر كے نزديك تھے _

هم للكفر يومئذ: اقرب منهم للايمان

١٥ _ خدا كى راہ ميں جنگ سے گريز، ايمان كى حدود سے دور اور كفر كے نزديك ہونے كا سبب ہے_

هم للكفر يومئذ: اقرب منهم للايمان

١٦ _ نفاق، ايمان و كفر كى درميانى حالت ہے_

۲۱۴

هم للكفر يومئذ اقرب منهم للايمان

مذكورہ آيت ميں نفاق سے مراد '' يومئذ اقرب'' كے قرينہ كے مطابق ايمان كا اظہار اور كفر مخفى ركھنا نہيں بلكہ ايمان و كفر كے درميان ايك مرحلہ كا نام ہے وہ اسطرح كے مختلف افعال و كردار كى وجہ سے كبھى ايمان كے نزديك ہوتے ہيں اور كبھى كفر كے نزديك_

١٧_ منافقوں كے دل ميں كچھ اور زبان پر كچھ اور ہوتا ہے _يقولون بافواههم ما ليس فى قلوبهم

١٨ _ آدمى كے افعال اسكے اندونى رجحانات ( ايمان و كفر) ميں مؤثر ہيں _

لو نعلم قتالاً لاتبعناكم هم للكفر يومئذ: اقرب منهم للايمان اس توجہ كے ساتھ كہ'' نفاق '' ايك قسم كا ميلان ہے اور منافقوں كے افعال و كردار ( جنگ و جہاد كا تر ك كرنا ) انھيں كفر سے نزديك اور ايمان سے دور كرديتے ہيں (ہم للكفر يومئذ ...) ، معلوم ہوتا ہے كہ كردار رجحانات ميں مؤثر ہے _

١٩ _ خداوند متعال اس چيز سے آگاہ ہے جسے منافقين اپنے اندر چھپاتے ہيں _والله اعلم بما يكتمون

٢٠_ خداوند متعال كى جانب سے منافقوں كے كفر آميز كردار كا افشاء اور اس پر دھمكي_يقولون بافواههم ما ليس فى قلوبهم والله اعلم بما يكتمون

٢١ _ اس مطلب پر توجہ كہ خداوند متعال دلوں كے راز اور انسان كے كردار سے آگاہ ہے نفاق اور ناپسنديدہ اعمال سے پرہيز كا سبب ہے _والله اعلم بما يكتمون

٢٢ _ خداوند متعال اسرار ، بھيدوں اور اس چيز سے، جسے انسان اپنے دل و دماغ ميں ركھتے ہيں آگاہ ہے_

والله اعلم بما يكتمون

٢٣ _ احد كے منافقين، نفا ق كے مختلف پہلو ركھتےتھے جبكہ مسلمانوں كى آگاہى انكى نسبت كم تھي_

والله اعلم بما يكتمون يہ مطلب كہ منافقوں كے دل كے راز كو خداوند متعال زيادہ جانتا ہے ( واللہ اعلم ...) اس معنى پر دلالت كرتا ہے كہ وہ چيز جو منافقوں كے نفاق كے بارے ميں مسلمانوں كے ليے بيان ہوئي وہ انكے نفاق كا كچھ حصہ تھا_

٢٤_ عبداللہ بن ابى اور اسكے ساتھيوں كا منافقانہ كردار اور جنگ احد ميں حاضر ہونے سے گريز كرنا_

۲۱۵

و ليعلم الذين نافقوا و قيل لهم تعالوا قاتلوا لو نعلم قتالاً

آيت مباركہ كے شان نزول ميں آيا ہے كہ عبداللہ بن ابى اور اسكے تقريباً تين سو (٣٠٠) ساتھيوں نے جنگ احد ميں شركت نہيں كى ( مجمع البيان مذكورہ آيت كے ذيل ميں )_

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كى دعوت٤

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١ ، ٣ ، ٤ ، ٩،١٠،١١،١٢،١٤،٢٣

امتحان: امتحان كا فلسفہ ،١

انسان: انسان كے راز ٢٢;انسان كا عمل ، ٢١

ايمان: ايمان كاپيش خيمہ ،١٨;ايمان كے موانع ١٥

جنگ : قابل قدرجنگ ،٦;جنگ سے فرار ،١٠

جہاد: ابتدائي جہاد ، ٥ ، ٨;جہاد سے فرار ٩ ، ١٢ ، ١٣ ، ١٥ ،٢٤;جہاد كا فلسفہ ،١;دشمنوں سے جہاد ٨،١٣; دفاعى جہاد ٥ ، ٧ ، ٨ ،١٣ ; كافروں سے جہاد ٧

خدا تعالى: خدا تعالى كا علم ، ١٩ ، ٢١ ، ٢٢; خدا تعالى كا مہلت دينا ،١;خدا تعالى كى تنبيہات، ٢٠

دشمن : ٨ ،١٣

دين: دين كے دشمن ٨،١٣

راہبر : رہبر كى ذمہ دارى ، ٧

راہ خدا : ٥ ، ١٥

راہ و روش: راہ و روش كى بنياديں ١٨

رضاكار: جہاد ميں رضاكار ٧

سختي:

۲۱۶

سختى كے اثرات ٢

شكست: شكست كے اثرات٢; غزوہ احد ميں شكست ١

عبداللہ ابن ابى :٢٤

عقيدہ: باطل عقيدہ ١٠

علم: علم كے اثرات ٢١

عمل: ٢٠ ناپسنديدہ عمل كے موانع ،٢١;عمل كے اثرات ١٨

غزوہ احد : ١ ، ٣، ٩، ١٠ ، ١١ ، ١٢ ، ١٤ ، ٢٣ ، ٢٤

قدر و قيمت : قدر و قيمت كا معيار،٦

كافر:٧

كفر: كفر كا پيش خيمہ١٤ ، ١٥ ، ١٨

محرك: پسنديدہ محرك ،٦

مصيبت : مصيبت كے اثرات ٢

معاشرہ : دينى معاشرہ كى ذمہ دارى ٥ ،٨

منافقين : ١٩

صدر اسلام كے منافقين ٣ ، ٢٣ ، ٢٤;منافقين كا افشا ، ١٢; منافقين كا سلوك ١٧ ، ٢٤; منافقين كا عمل ٢٠;منافقين كا كفر ١٤;منافقين كا نفاق ١٢ ، ١٧ ، ٢٣; منافقين كو دھمكى ٢٠;منافقين كى بہانہ تراشى ٩،١١; منافقين كى شناخت كا معيار ١ ، ٢ ;منافقين كى نظر ٩،١٠;منافقين كى نافرمانى ٤

مؤمنين : مؤمنين كى تشخيص كا معيار ، ٢

نافرماني: آنحضرت (ص) كے حكم كى نافرمانى ٤

نفاق: ١٢ ، ١٧، ٢٣ نفاق كى حقيقت ١٦;نفاق كے موانع ٢١

۲۱۷

آیت(۱۶۸)

( الَّذِينَ قَالُواْ لإِخْوَانِهِمْ وَقَعَدُواْ لَوْ أَطَاعُونَا مَا قُتِلُوا قُلْ فَادْرَؤُوا عَنْ أَنفُسِكُمُ الْمَوْتَ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ )

يہى وہ لوگ ہيں جنھوں نے اپنے مقتول بھائيوں كے بارے ميں يہ كہنا شروع كرديا كہ وہ ہمارى اطاعت كرتے تو ہرگز قتل نہ ہوتے تو پيغمبران سے كہہ ديجئے كہ اگر اپنے دعوي ميں سچّے ہو تو اب اپنى ہى موت كو ٹال دو _

١_ جنگ احد سے كنارہ كشى كرنے والے منافقوں كى كوشش كہ دوسرے مسلمان بھى اس جنگ ميں شركت نہ كريں _

الذين قالوا لاخوانهم و قعدوا لو اطاعونا ما قتلوا جملہ'' لو اطاعونا '' اس مطلب پر دلالت كرتا ہے كہ منافقين مسلمانوں كو جنگ سے روكنے كى كوشش كرر ہےتھے_

٢ _ منافقوں كا باطل دعوي كہ اگر جنگ احد كے جنگجو اس كارزار ميں شركت نہيں كرتے تو شہيد نہيں ہوتے_

لو اطاعونا ما قتلوا ان كنتم صادقين

٣ _ جنگ احد ميں شريك نہ ہونے كى وجہ سے صحيح و سالم رہنے پر منافقين كى خوشى اور مسرت_

الذين قالوا لاخوانهم و قعدوا لو اطاعونا ما قتلوا احد ميں قتل ہونے والوں كے ليے منافقوں كا افسوس كرنا دلالت كرتا ہے كہ وہ زندہ رہ جانے پر خوش تھے_

٤_جنگ احد ميں مسلمانوں كو بھارى نقصان اٹھانا پڑا_و ما اصابكم لو اطاعونا ما قتلوا

٥ _ جنگ احد ميں منافقوں كا اپنے رشتہ داروں كے قتل پر اظہار غم و اندوہ_الذين قالوا لاخوانهم و قعدوا لو اطاعونا ما

۲۱۸

قتلوا كہا گيا ہے كہ '' لاخوانھم''سے مراد نسبى رشتہ دار، ہيں اور '' قالوا لاخوانھم''سے مراد يہ نہيں ہے كہ'انھوں نے ان سے كہا '' بلكہ انہوں نے ان كے بارے ميں كہا _

٦ _ برادرى كے دعوى كے باوجود احد كے جنگجوؤں كى حمايت نہ كرنے پر منافقين كى مذمت و سرزنش_

الذين قالوا لاخوانهم و قعدوا جملہ''و قعدوا'' حاليہ ہے اور اشارہ ہے كہ منافقوں نے مسلمانوں كے ساتھ برادرى كا دعوى كيامگر جنگ ميں شركت اور ان كى حمايت نہيں كي_ يادر ہے مذكورہ مطلب ميں ''لاخوانھم''سے مراد دينى بھائي ہيں _

٧ _ جنگ احد ميں مسلمانوں كى شركت پر منافقوں كى تنقيد اور نكتہ چيني_لو اطاعونا ما قتلوا

٨ _ جنگ احد كے بعدمنافقوں كے رخنہ انداز پروپيگنڈے_لو اطاعونا ما قتلوا

٩ _ ايمانى معاشرہ پر مشكلات و پريشانياں آنے كے بعد ، اپنى حيثيت كو مستحكم كرنے كے ليے نكتہ چينى اور ذھنى الجھاؤ پيدا كرنا، منافقوں كے حيلوں ميں سے ہے_لو اطاعونا ما قتلوا

١٠ _ عصر پيغمبر (ص) كے مسلمانوں كو اپنے عقائد اور موقف كے بيان كى آزادي_لو اطاعونا ما قتلوا

١١ _ منافقوں كا يہ دعوي كہ انكى سياست و تدبير نے انھيں موت سے بچاليا_لو اطاعونا ما قتلوا

١٢ _ خودپسندى اور خودخواہى منافقوں كى خصوصيات ميں سے ہيں _لو اطاعونا ما قتلوا

١٣ _ منافقوں كے نزديك خدا كى راہ ميں جہاد و شہادت بے قيمت جنبش كا نام ہے _لو اطاعونا ما قتلوا

١٤ _ جنگ ميں شركت يا خانہ نشينى ،كو ئي بھى انسان كى موت يا زندگى كو معين كرنے ميں مؤثر نہيں ہے_

قل فادرء وا عن انفسكم الموت ان كنتم صادقين

١٥ _ انسان اپنى حتمى موت كے ٹالنے پر قدرت نہيں ركھتافادرء وا عن انفسكم الموت

۲۱۹

١٦ _ منافقوں كے نزديك زندہ رہ جانا اہميت ركھتا ہے چا ہے وہ دشمنوں اور مخالفوں كے قہر و غلبہ كو قبول كرنے كى صورت ميں ہى كيوں نہ ہو_و قيل لهم تعالوا قاتلوا فى سبيل الله او ادفعوا قالوا لو اطاعونا ما قتلوا

١٧_ موت كے تقديرالہى ہونے كا اعتقاد ميدان جنگ ميں جانے كے خوف و ہراس كو برطرف كرتا ہے_

قالوا لو اطاعونا ما قتلوا قل فادرء وا عن انفسكم الموت

١٨ _ مقررہ موت كے روكنے پر منافقوں كى ناتوانى ظاہر كرتى ہے كہ جنگ احد كے مجاہدوں كى شہادت كے اسباب پر ان كا تجزيہ غلط تھا_لو اطاعونا ما قتلوا قل فادرء وا عن انفسكم الموت ان كنتم صادقين

آزادي: آزادى بيان ، ١٠

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١ ، ٢ ، ٣ ، ٤ ،٥ ، ٦ ، ١٠ ، ١٨

اغيار: اغيار كا غلبہ ١٦

انسان: انسان كى ناتوانى ١٥

ايمان: ايمان كے اثرات ١٧

جہاد: ١٣ جہاد كى فضيلت ١٣

خوف : ١٧

راہ خدا : ١٣

راہ و روش : راہ و روش كى بنياديں ١٧

زندگى : زندگى كا سرچشمہ ١٤

شكست : ٤ شہادت: ١٣ شہادت كى فضيلت ١٣

عقيدہ: باطل عقيدہ ٢ ، ١٨

غزوہ احد: ١ ، ٣ ، ٤ ، ٥، ٦ ، ٧ ، ٨ ،١٨

قضا و قدر ، ١٤ ، ١٥ ، ١٧،١٧

۲۲۰