تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما10%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 171165 / ڈاؤنلوڈ: 5186
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۳

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

طرف اشارہ كر رہا ہے كہ اعمال كا احتساب كرتے وقت اور ان كى بنياد پر مقام اور درجہعطا كرتے وقت كسى قسم كى غلطى نہيں ہوگي_

انسان: انسانوں كا اخروى تفاوت ٦ ;انسان كا عمل ٥، ٧، ٨

تحريك: تحريك كے اسباب ٨

جانچنا: جانچنے كا معيار ١، ٢

خد تعالى : خدا تعالى كا علم ٩; خدا تعالى كا غضب ٢، ٣، ٨ ;خدا

تعالى كا متنبہ كرنا٧;خدا تعالى كى رضا ١، ٢، ٤، ٨ ; خدا تعالى كى نظارت ٥، ٨ ; خدا تعالى كى نعمات ٩ ; خدا تعالى كے حضور ميں ١ ، ٢ ، ٣ ، ٤

خدا كے محبوب: خدا كے محبوب لوگوں كا انجام ١;خدا كے محبوب لوگوں كے فضائل ٤

خدا كے مغضوبين: خدا كے مغضوبين كا انجام ١، ٣

عمل: ٥، ٧، ٨

عمل كے اثرات ٦، ٩

معاشرہ: معاشرتى گروہ ٢

آیت(۱۶۴)

( لَقَدْ مَنَّ اللّهُ عَلَی الْمُؤمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولاً مِّنْ أَنفُسِهِمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِن كَانُواْ مِن قَبْلُ لَفِي ضَلالٍ مُّبِينٍ ) يقيناخدا نے صاحبان ايمان پر احسان كيا ہے كہ ان كے درميان انھيں ميں سے ايك رسول بھيجا ہے جو ان پر آيات الہيہ كى تلاوت كرتا ہے انھيں پاكيزہ بناتا ہے اور كتاب و حكمت كى تعليم ديتا ہے اگرچہ يہ لوگ پہلے سے بڑى كھلى گمراہى ميں مبتلا تھے_

١_ نبى اكرم(ص) كى بعثت مومنين كيلئے عظيم نعمت ہے_لقد من الله على المؤمنين اذ بعث فيهم رسولاً

۲۰۱

فعل ''من'' مصدر ''منة''سے ماخوذ ہے جس كے معنى بہت عظيم نعمت كے ہيں _

٢_ انبيا (ع) كى بعثت جيسى عظيم نعمت سے بہرہ مند ہوناان پر ايمان لانے كا مرہون منت ہے_

لقد من الله على المؤمنين اذ بعث فيهم رسولا رسول اكرم(ص) كى بعثت تمام انسانوں كيلئے بہت بڑى نعمت ہے، اس بنياد پر خصوصى طور پر مومنين كا ذكر اسلئے ہے كہ اس عظيم نعمت سے بہرہ ور ہوناآنحضرت(ص) پر ايمان لانے سے مشروط ہے_

٣_ رضائے الہى كا حصول، دوزخ سے نجات اور بلند درجات پر فائز ہونا آنحضرت(ص) كى بعثت اور آپ(ص) پر ايمان لانے كے زير سايہ ہے_افمن اتبع رضوان الله هم درجات عندالله لقد من الله على المؤمنين اذ بعث فيهم رسولاً گذشتہ آيت كے پيش نظر كہ جس ميں بلند درجات اور رضائے الہى كے حصول كى بات تھى گويا اس آيت ميں ان تك پہنچنے كا راستہ بيان كيا گيا ہے_

٤_ انبياء (ع) ، انسانوں ميں خدا كى طرف سے مبعوث كئے گئے ہيں اور ان ميں سے ہى ہيں _

اذ بعث فيهم رسولاً من انفسهم لفظ ''من''تبعيض كيلئے بھى ہوسكتا ہے اس صورت ميں ''رسولا من انفسھم '' كا يہ معنى ہوگا كہ پيغمبر اكرم (ص) افراد بشريت ميں سے ايك فرد ہيں اور انہيں ميں سے ہيں نہ كہ ملائكہ يا كسى اور جنس و نوع سے _

٥_ انبياء (ع) كا لوگوں ميں سے مبعوث ہونا اور انہيں كى نوع سے ہونا انسانوں كيلئے ايك نعمت ہے_

لقد من الله على المؤمنين اذ بعث فيهم رسولا من انفسهم جملہ ''من الله '' خود بعثت كو نعمت قرار دينے كے ساتھ ساتھ آيت ميں مذكورہ قيود كے نعمت ہونے پر بھى دلالت كر رہا ہے جن ميں سے ايك لوگوں ميں سے اور ان كى نوع سے ہونا ہے_

٦_ معاشرے كے قائدين اور ذمہ دار افراد كيلئے شرط يہ ہے كہ وہ عوامى ہوں _لقد من الله على المؤمنين اذ بعث فيهم رسولاً من انفسهم

٧_ آيات الہى كى تلاوت، تزكيہ نفوس اور كتاب و حكمت كى تعليم آنحضرت (ص) كى ذمہ داريوں اور پروگراموں ميں سرفہرست ہيں _اذ بعث فيهم رسولا يتلوا عليهم آياته و يزكيهم و يعلمهم الكتاب و الحكمة

٨_ آيات قرآن كى تلاوت ( خدا وند متعال كى نشانيوں

۲۰۲

اور اسلام كى حقانيت كو پيش كرنا) انسانوں كى تربيت اور تزكيہ كى راہ ہموار كرتى ہے_

يتلوا عليهم آياته و يزكيهم تزكيہ پر تلاوت قرآن كا تقدم ذكرى اس كے مرتبے كے لحاظ سے تقدم پر دلالت كررہا ہے_

٩_ كتاب الہى اور حكمت كى تعليم كى راہ طہارت اور پاكيزگى نفس كے ذريعے ہموار ہوتى ہے_

يتلوا عليهم آياته و يزكيهم و يعلمهم الكتاب والحكمة ''تعليم كتاب''سے پہلے ''تزكيہ''كا ذكر يہ نكتہ بيان كرنے كيلئے ہے كہ كتاب الہى كو اس انداز سے سيكھنا جو انبياء (ع) كا مقصد تھا وہ تزكيہ كے بغيرممكن نہيں ہے_

١٠_ دينى تعليمات كے بغيرانسان كى ہدايت ممكن نہيں ہے_و يزكيهم و يعلمهم الكتاب والحكمة و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين خدا انسانى معاشرے كو دينى تعليمات اور معارف كے حصول سے پہلے گمراہى ميں ڈوبا ہوا قرار ديتا ہے، انہيں گمراہى سے نكالنے كيلئے جو واحد طريقہ استعمال كيا گيا ہے وہ انبياء (ع) كى بعثت ہے جو تزكيہ نفس اور معارف دين كى تعليم كے ساتھ ہے_ لہذا انسان كى ہدايت دين كى تعليمات سے وابستہ ہے_

١١_ تزكيہ نفوس اور دينى تعليمات انسانوں كى ہدايت كے دو مرحلے ہيں _يزكيهم و يعلمهم الكتاب والحكمة و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين جملہ ''و ان كانوا ...'' كا مفہوم انسانوں كى جس ہدايت پر دلالت كر رہا ہے وہ انبياء (ع) كى بعثت كا كلى مقصد بيان كرنے كيلئے ہے لہذا تلاوت، تزكيہ اور تعليم اس مقصد يعنى انسانوں كى ہدايت تك پہنچنے كے مختلف مراحل ہوسكتے ہيں _

١٢_ پيغمبراكرم(ص) كى بعثت سے پہلے لوگوں كا كھلم كھلا گمراہى كا شكار ہونا_و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين

١٣_ خواہشات نفس كى پيروي، منفى اقدار كا رواج پانا، جہالت اور دينى تعليمات سے محرومى پيغمبراكرم(ص) كے ظہورسے پہلے لوگوں كى گمراہى كے نمونےہيں _يزكيهم و يعلمهم الكتاب والحكمة و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين

١٤_ بعثت سے پہلے مومنين كى گمراہى اور پيغمبر(ص) اكرم كى تعليمات كے سائے ميں ان كے ہدايت پانے كى ياددہانى جنگ سے پيدا ہونے والى مشكلات برداشت كرنے كے سلسلے ميں ان كے ارادوں كو مضبوط كرتى ہے_

اذ تصعدون و لاتلون ...و لئن قتلتم فى

۲۰۳

سبيل الله لقد من الله على المؤمنين ...و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين جنگ احد كى آيات اور اس آيت كے ارتباط كے پيش نظر_

١٥_ بعثت سے پہلے لوگوں كى ناگفتہ بہ حالت (واضح گمراہي) كى يادآورى پيغمبراكرم(ص) كى رسالت جيسى عظيم نعمت پر توجہ كرنے اور اسكى قدردانى كرنے كا محرك بنتى ہے_لقد من الله و ان كانوا من قبل لفى ضلال مبين

جملہ ''ان كانوا ...'' رسالت جيسى نعمت كے عظيم ہونے پر دليل كى مانند ہے يعنى يہ بات واضح ہے كہ پيغمبراكرم(ص) كى بعثت سے پہلے تم ضلالت و گمراہى كى كس كھائي ميں گرے ہوئے تھے، يہ پيغمبراكرم(ص) اور قرآن كى تعليمات تھيں كہ جنہوں نے تمہيں نجات دلائي اور تمہارى ہدايت كي_

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كى بعثت ١ ، ٣ ، ١٢ ، ١٥;آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ٧

آيات خدا: ٨ آيات خدا كى تلاوت ٧

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ١٤

اقدار: منفى اقدار١٣

تحريك: تحريك كے عوامل ١٥

انبياء (ع) : ٣ انبياء (ع) كا مقام ٤، ٥;انبياء (ع) كى بعثت ٢،٤

ايمان: انبياء (ع) پر ايمان ٢، ٣; ايمان كے اثرات ٢، ٣

پاكيزگي: ٩

تاريخ: تاريخى واقعات كا ذكر ١٤، ١٥ ;زمانہ بعثت كى تاريخ ١٢، ١٣

تربيت: تربيت ميں مؤثر عوامل ٨

تعليم: ٧، ١١ تعليم كا پيش خيمہ ٩

جانچنا: جانچنے كا معيار ٦

جاہليت: ١٣

جنگ: جنگ كى مشكلات ١٤

۲۰۴

جہالت: زمانہ جاہليت ميں جہالت ١٢، ١٣، ١٥

حكمت: حكمت كى تعليم ٧، ٩

حوصلہ بڑھانا: حوصلہ بڑھانے كے عوامل ١٤

خدا تعالى: خدا تعالى كى رضا ٣;خداوند تعالى كى نعمتيں ١،٢،٥

خودسازى : ٧،١١ خودسازى كا پيش خيمہ ٨

دين : ١٠ دين كى تعليم ١١ رشد و تكامل : رشد و تكامل كاپيش خيمہ ٣

سختى و دشواري: سختى كو آسان كرنے كا طريقہ ١٤

شكر :١٥

عذاب: عذاب سے نجات كے عوامل ٣

قرآن كريم: قرآن كريم كى تعليم ٩;قرآن كريم كى تلاوت ٨

قلب: قلب كى طہارت ٩

قيادت: قيادت كى شرائط ٦

كتاب: كتاب كى تعليم ٧

گمراہي: زمانہ جاہليت ميں گمراہى ١٢ ، ١٣،١٥

مؤمنين: مؤمنين كے فضائل ١

نبوت: نبوت كى نعمت ١ ، ٢ ، ٥ ، ١٥

نظم و انصرام: نظم و انصرام كا معيار ٦

نعمت: ١ ، ٢ ، ٥ نعمت كا شكر ١٥

نفس پرستي: زمانہ جاہليت ميں نفس پرستى ١٣

ہدايت: ہدايت كے عوامل ١٠ ، ١٤;ہدايت كے مراحل ١١

يادآوري: يادآورى كے اثرات ١٥

۲۰۵

آیت(۱۶۵)

( أَوَلَمَّا أَصَابَتْكُم مُّصِيبَةٌ قَدْ أَصَبْتُم مِّثْلَيْهَا قُلْتُمْ أَنَّی هَذَا قُلْ هُوَ مِنْ عِندِ أَنْفُسِكُمْ إِنَّ اللّهَ عَلَی كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ )

كيا جب تم پر وہ مصيبت پڑى جس كى دوگنى تم كفار پر ڈال چكے تھے تو تم نے كہنا شروع كرديا كہ يہ كيسے ہوگيا تو پيغمبر آپ كہہ ديجئے كہ يہ سب خود تمھارى طرف سے ہے ا ور الله ہرشے پر قادر ہے _

١ _ جنگ احد ميں شكست اور اس كے دردناك نتائج پر بعض مسلمانوں كا گلہ و شكوہ _ اولما اصابتكم مصيبة قلتم انى ہذا مفسرين كا بيان ہے كہ مذكورہ آيت ميں مصيبت سے مراد جنگ احد ميں قتل ہونے والے اور اس جنگ كے سبب ظاہر ہونے والى مشكلات ہيں _ بارھويں نكتہ ميں مذكورہ روايت اس بات كى تائيد كرتى ہے_

٢ _ جنگ احد ميں مؤمن مجاہدوں پر آنے والى مصيبت كے مقابل جنگ بدر ميں كافروں پردوگنى مشكلات و مصائب كا آنا_اولما اصابتكم مصيبة قد اصبتم مثليها بہت سے مفسرين كا بيان ہے كہ'' اصبتم مثليہا'' ( جن مصيبتوں سے تم دوچار ہوئے ان

سے دوگنى ميں تم نے كافروں كو مبتلا كيا ) سے مراد وہ مصيبتيں ہيں جن سے جنگ بدر ميں مومنين نے مشركين كو دوچار كيا چنانچہ اس مطلب كى تائيد بارھويں نكتہ ميں مذكور روايت سے ہوتى ہے _

٣ _ جنگ احد ميں شكست اور اس ميں آنے والے سنگين مصائب كى مؤمنين كو توقع نہيں تھى _

او لما اصابتكم مصيبة قلتم اني هذا كلمہ ''اني'' ،'' من اين'' (كہاں سے اور كيسے) كے معنى ميں ہے اور'' ہذا''مصيبت كى جانب اشارہ ہے_

٤ _ جنگ بدر ميں مسلمانوں كى كاميابى كا تذكرہ جنگ احد ميں انكى دردناك شكست كے نفسياتى رنج و آلام پر مرہم كا كام كررہا ہے_او لما اصابتكم مصيبة قد اصبتم مثليها

۲۰۶

جملہ''قد اصبتم مثليها'' جنگ بدر ميں مسلمانوں كى كاميابى كى جانب اشارہ ہے اور يہ اس وجہ سے ذكر كيا گيا تا كہ اس عظيم واقعہ كى ياد مسلمانوں كو جنگ احد كى مصيبت بھلا دے اور جنگ بدر كى كاميابى كے مقابلہ ميں جنگ احد كى شكست كو معمولى محسوس كريں _

٥ _ جنگ احد كے بعض جنگجوؤں كا اس جنگ ميں شكست كے اسباب كے بارے ميں غلط تجزيہ _

اني هذا قل هو من عند انفسكم جملہ '' اني ہذا '' اس مطلب كى جانب اشارہ كررہا ہے كہ گويا جنگ احد كے مجاہدين اس جنگ ميں شكست كے علل و اسباب كو اپنى كاركردگى سے ہٹ كر جان ر ہے تھے چنانچہ'' من عند انفسكم''كا جملہ اسكے حقيقى سبب كو بيان كررہا ہے_

٦ _ صحيح و غلط كا موں اور شكست و كاميابى كے درميان موازنہ، ان كے علل و اسباب كى شناخت كے ليے ايك قرآنى طريقہ ہے_او لما اصابتكم مصيبة قد اصبتم مثليها قلتم اني هذا قل هو من عند انفسكم

٧ _ ميدان جنگ سے فرار اور پيغمبر خدا (ص) كى نافرمانى كى وجہ سے مسلمان جنگ احد كى مصيبتوں اور شكست ميں مبتلا ہوئے_او لما اصابتكم مصيبة قل هو من عند انفسكم گذشتہ آيات مثلاً ١٥٢ (اذ تحسونهم باذنه حتى اذا فشلتم و تنازعتم فى الأمر و عصيتم ) كو مدنظر ركھتے ہوئے معلوم ہوتا ہے كہ نافرمانى اور انكى شكست كے عوامل ميں سے تھے_

٨ _ خود انسانى معاشرے اپنى مصيبتوں اور رنج و آلام كا ايك عامل ہيں _قل هو من عند انفسكم

٩ _ آدمى خود اپنى عاقبت ميں اثر ركھتا ہے_قل هو من عند انفسكم

١٠_ ہر كام كے انجام پر خداوند عالم كى مطلق توانائي _ان الله على كل شى قدير

١١_ خداوند عالم كى قدرت اور توانائي پر توجہ مستقبل كى نسبت مسلمانوں كى ہر پريشانى اور نااميدى كو برطرف كرتى ہے _او لما اصابتكم مصيبة ان الله على كل شيء قدير '' اني ہذا''كے ذريعے مسلمانوں كا سوال كرنا اس بات كى حكايت كرتا ہے كہ وہ ايسے حادثے كى توقع نہيں ركھتے تھے اور كسى چيز كا متوقع نہ ہونا آدمى كو مايوس بناديتا ہے چنانچہ خداوند متعال اپنى قدرت مطلقہ كہ جس ميں نصرت بھى شامل ہے كو بيان كركے مؤمنين كى نااميدى كو ختم كررہا ہے_

۲۰۷

١٢ _ جنگ احد ميں ستر (٧٠) افراد كى شہادت پر مسلمانوں كے دكھ و غم كو جنگ بدر ميں دشمن كے ستر (٧٠) افراد كے قتل ہونے اور ستر (٧٠) افراد كے ا سير ہونے كے ذكر سے برطرف كرنا _

او لما اصابتكم مصيبة قد اصبتم مثليها امام جعفر صادق (ع) نے مندرجہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا:كان المسلمون قد اصابوا ببدر مائة و اربعين رجلاً قتلوا سبعين رجلاً و اسروا سبعين فلما كان يوم احدا صيب من المسلمين سبعون رجلاً قال: فاغتموا بذلك فأنزل الله تبارك و تعالى:او لما اصابتكم مثليها (١) جنگ بدر ميں ايك سو چاليس (١٤٠) افراد مسلمانوں كے گھيرے ميں آئے جن ميں سے ستر (٧٠) كو انہوں نے قتل كيا اور ستر (٧٠) كو قيدى بنايا، اور جنگ احد ميں مسلمانوں كے ستر(٧٠) افراد كام آئے : فرمايا، مسلمانوں كو اس كا دكھ ہوا تو اللہ تعالى نے يہ آيت نازل فرمائي_او لما اصابتكم مثليها

آنحضرت(ص) : ٧

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١ ، ٢ ،٣ ،٤ ، ٥ ، ٧ ، ١٢

اضطراب :

____________________

١)تفسير عياشى ج١، ص ٢٠٥ ، ح ١٥١ نورالثقلين ج١ ، ص ٤٠٨ ، ح ٤٢٦_

۲۰۸

اضطراب كے موانع ، ١١

اطمينان: اطمينان كے عوامل ٤

انسان: انسان كانقش ،٩;انسان كى عاقبت ،٩

ايمان: ايمان كے اثرات ١١

تاريخ: تاريخى واقعات كا ذكر ،٤

تحقيق: تحقيق كے طريقے ٦

جنگ احد:٤ ، ٧ ، ١٢ جنگ احد كى شكست ١ ، ٣ ،٥;جنگ احد ميں مسلمان ٢ ، ٣

جہاد: جہاد سے گريز ،٧

خداوند تعالى: خدا تعالى كى قدرت ١٠

دشمن:١٢

راہ و روش: راہ و روش كى بنياديں ١١

۲۰۹

سختى : سختى كا سرچشمہ،٨; سختى كو آسان بنانے كا طريقہ ،٤

شكست : ١ ، ٢ ، ٣ ، ٤ ، ٥

جہاد ميں شكست كے عوامل ، ٧

شہادت :١٢

عقيدہ: باطل عقيدہ ٥

غزوہ بد ر : ١٢ غزوہ بدر ميں كاميابى ٤ ;غزوہ بدر ميں كفار ،٢;

قضا و قدر : ٩

كاميابى : ٢ ، ٤ كاميابى كے اثرات ١٢

كفار : ٢ كفار كى شكست ٢

مجاہدين : جنگ احد كے مجاہدين ٥

مسلمان:٢ مسلمانوں كا غم و اندوہ، ١٢;مسلمانوں كى شكست ٣ ، ٤

نااميدي: نااميدى كے موانع ، ١١

نافرماني: آنحضرت(ص) كے حكم كى نافرمانى ،٧

يادآوري: يادآورى كے اثرات ٤

آیت(۱۶۶)

( وَمَا أَصَابَكُمْ يَوْمَ الْتَقَی الْجَمْعَانِ فَبِإِذْنِ اللّهِ وَلِيَعْلَمَ الْمُؤْمِنِينَ ) اور جو كچھ بھى اسلام و كفر كے لشكر كے مقابلہ كے دن تم لوگوں كو تكليف پہنچى ہے وہ خدا كے علم ميں ہے اور اسى لئے كہ وہ مؤمنين كو جاننا چاہتا تھا _

١_ جنگ احد ميں كافروں سے مقابلہ كے وقت ،خدا كے اذن سے اہل ايمان كى مصيبت_و ما اصابكم يوم التقى الجمعان فباذن الله

٢ _احد كا كارزار كفر و ايمان كے دو گروہوں كى جنگ اور مڈ بھيڑ كا ميدان_و ما اصابكم يوم التقى الجمعان فباذن الله

۲۱۰

٣_عالم ہستى كے امور و حوادث ( لوگوں كى ناكامياں ، مشكلات اور دشوارياں ) اذن پروردگار سے جارى و سارى ہيں _

و ما اصابكم فباذن الله

٤ _ بندوں كے وہ افعال جو ان كے ارادے سے انجام پذير ہوتے ہيں خدا كے اذن سے ہيں _

قل هو من عند انفسكم و ما اصابكم فباذن الله

٥ _ جبر و تفويض كى نفي_اصابتكم مصيبة هو من عند انفسكم و ما اصابكم فباذن الله

يہ آيت اور گذشتہ آيت جنگ احد كى شكست كو خود مسلمانوں سے مربوط قرار دے رہى ہے اور اذن پروردگار كو بھى اس شكست ميں دخيل شمار كررہى ہے يعنى بندوں كے افعال جہاں خود ان سے منسوب ہيں وہاں اذن پروردگار سے بھى خالى نہيں ہيں _

٦ _ حقيقى مؤمنوں كا مشخص ہونا ، جنگ احد كى مصيبتوں اور شكست ميں اذن پروردگار كے اہداف ميں سے ايك ہدف ہے _و ما اصابكم و ليعلم المؤمنين جملہ'' وليعلم ...'' ايك مقدر جملہ پر عطف ہے يعني'' و ما اصابكم ليكون كذا و كذا و ليعلم المؤمنين''لہذا مذكورہ مطلب ''حقيقى مومنوں كا مشخص ہونا''جنگ احد ميں انكى شكست كے اہداف ميں سے ہے _

٧_ ايمانى معاشرہ كى ناكاميوں اور رنج و آلام ايك امتحانى و سيلہ ہيں تا كہ حقيقى مؤمنوں كى صف غير حقيقى مؤمنوں سے جدا ہوجائے_و ما اصابكم يوم التقى الجمعان فباذن الله و ليعلم المؤمنين

٨_ناكامياں اور مصائب ايسى مصلحتوں كى حامل ہوتى ہيں جو ظاہربين آنكھوں سے پوشيدہ رہتى ہيں _

و ما اصابكم يوم التقى الجمعان و ليعلم المؤمنين

اسلام:

صدر اسلام كى تاريخ ٢ ، ٦

امتحان: امتحان كا فلسفہ ٦،٧;امتحان كا وسيلہ٧; شكست كے ذريعے امتحان ٧;مشكلات كے ذريعے امتحان٧

انسان: انسان كا عمل ٤

تاريخ: تاريخ كا فلسفہ ،٣

تفويض: تفويض كى نفي٥

جبر و اختيار : ٤

۲۱۱

جبر كى نفى ،٥

جنگ احد : ١ ، ٢ ،٦

جہاد: جہاد كا فلسفہ ،٦

خدا تعالى: خدا تعالى كا اذن ١ ، ٣ ، ٤;خدا تعالى كا مہلت دينا ٦

شكست :٧ جنگ احد ميں شكست ٦;شكست كے عوامل ،٣; شكست ميں مصلحت ،٨

عقيدہ: باطل عقيدہ ،٥

عمل: ٤

كافر : ٢

كاميابى : كاميابى كے عوامل ،٣

مشكل :٧ مشكل ميں مصلحت ٨

معاشرہ: معاشرے ميں تبديلياں ،٣

مؤمنين : ٢ مؤمنين كى تشخيص كا معيار ٦،٧;مؤمنين كى مصيبت ،١

آیت(۱۶۷)

( وَلْيَعْلَمَ الَّذِينَ نَافَقُواْ وَقِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْاْ قَاتِلُواْ فِي سَبِيلِ اللّهِ أَوِ ادْفَعُواْ قَالُواْ لَوْ نَعْلَمُ قِتَالاً لاَّتَّبَعْنَاكُمْ هُمْ لِلْكُفْرِ يَوْمَئِذٍ أَقْرَبُ مِنْهُمْ لِلإِيمَانِ يَقُولُونَ بِأَفْوَاهِهِم مَّا لَيْسَ فِي قُلُوبِهِمْ وَاللّهُ أَعْلَمُ بِمَا يَكْتُمُونَ ) اور منافقين كو بھى ديكھنا چاہتا تھا _ان منافقين سے كہا گيا كہ آؤ راہ خدا ميں جہاد كرو يا اپنے نفس سے دفاع كرو تو انھوں نے كہا كہ ہم كو معلوم ہوتا كہ واقعى جنگ ہوگى تو تمھارے ساتھ ضرور آتے يہ ايمان كى نسبت كفر سے زيادہ قريب تر ہيں اور زبان سے وہ كہتے ہيں جو دل ميں نہيں ہوتا اور الله ان كے پوشيدہ امور سے باخبر ہے _

١ _ منافقوں كا مشخص ہوجانا، جنگ احد كى مصيبتوں اور شكست ميں اذن پروردگار كے اہداف ميں سے

۲۱۲

ايك ہدف تھا _و ما اصابكم و ليعلم الذين نافقوا

٢ _ مشكل حالات ( ناكاميا ں ، دكھ و رنج اور مصائب) منافقوں اور كم ايمان لوگوں كے گروہ كو حقيقى و مستحكم مؤمنوں سے جدا كرنے كا وسيلہ ہيں _و ما اصابكم و ليعلم الذى نافقوا

٣ _ عصر پيغمبر (ص) كے مسلمانوں كے درميان ناشناختہ منافقوں كا جنگ احد كى شكست تك موجود ہونا _

و ما اصابكم يوم التقى الجمعان و ليعلم الذين نافقوا

٤ _ كافروں كے خلاف جنگ ميں حاضر ہونے كے سلسلہ ميں دعوت پيغمبر (ص) سے، منافقوں يا بعض مسلمانوں كى بے اعتنائيو قيل لهم تعالوا قاتلوا فى سبيل الله او ادفعوا مذكورہ مطلب ميں منافقوں سے مراد وہ لوگ ہيں كہ جن كا نفاق جنگ كى دعوت اور اسے قبول نہ كرنے كے بعد ظاہر ہوگيا _

٥ _ ايمانى معاشرہ كى ذمہ دارى ہے كہ وہ راہ خدا ميں جہاد كرے يا كم از كم اپنے وطن اور حيثيت كا دفاع كرے_

تعالوا قاتلوا فى سبيل الله او ادفعوا

٦ _ جنگوں اور مقابلوں كى قدر و قيمت كا معيار الہى محركات ہيں _قاتلوا فى سبيل الله

٧ _ دينى راہبر كاكافروں كے مقابلہ كے ليے مؤمن و غير مؤمن تمام گروہوں كو منظم و منسجم كرنا ضرورى ہے_

و قيل لهم تعالوا قاتلوا فى سبيل الله او ادفعوا يہ اس صورت ميں ہے كہ جب آيت ميں بيان كى گئي دعوت جہاد اور دفاع كے اصل و جوب كو بيان كرنے كيلئے نہ ہو بلكہ اس سے مراد خاص دعوت ہو_چنانچہ آيت كے مخاطب دو گروہ ہوں گے ايك وہ جو '' لله ''اور '' فى سبيل اللہ ''ميدان جنگ ميں حاضر ہوتا ہے اور دوسرا وہ جو اپنى قوم، حيثيت اور كے ليے لڑتا ہے_

٨ _ دين كے دشمنوں سے جنگ (جہاد ابتدائي) او ر ان كے حملہ كى صورت ميں دفاع ( جہاد دفاعى ) ايمانى معاشرہ كى دو شرعى ذمہ دارياں ہيں _ *قاتلوا فى سبيل الله او ادفعوا اس صورت ميں كہ جب آيت ميں ذكر كى گئي دعوت كسى خاص موقع و محل كى جنگ ميں حاضر ہونے كے بجائے حكم جہاد كو بيان كررہى ہو توجملہ ''قاتلوا ...'' جہاد ابتدائي اور

۲۱۳

جملہ''ادفعوا'' جہاد دفاعى كى جانب اشارہ ہے_

٩ _ منافقوں كا ميدان احد ميں حاضر نہ ہونے كے ليے يہ كہہ كر بہانے بنانا كہ وہاں جنگ ہى نہيں ہوگي_

قالوا لو نعلم قتالاً لاتبعناكم بعض مفسروں كے مطابق جملہ'' لو نعلم '' ايك فوجى تصادم كى نفى ہے يعنى ہميں معلوم ہے كہ جنگ نہيں ہوگى لہذا ہم تمہارے ساتھ نہيں آئيں گے_

١٠_ منافقين جنگ سے بچنے كيلئے مدعيتھے كہ ميدان احد ميں جانا جنگ و نبرد نہيں بلكہ خودكشى و ہلاكت ہے _

قالوا لو نعلم قتالاً لاتبعناكم بعض كے نزديك جملہ'' لو نعلم '' سے منافقوں كى مراد يہ تھى كہ تم مسلمانوں كا ميدان احد كى جانب جانا جنگ و قتال نہيں بلكہ خود كو ہلاكت ميں ڈالنے كے مترادف ہے كيوں كہ تم لوگوں كى تعداد دشمن كے مقابلہ ميں بہت كم ہے_

١ ١ _ جنگى علوم و فنون سے آشنا نہ ہونے كا اظہار جنگ احد ميں منافقوں كے حاضر نہ ہونے كا بہانہ _*

لو نعلم قتالاً لاتبعناكم مذكورہ مطلب جملہ '' لو نعلم ...'' كے بارے ميں تيسرا احتمال ہے كہ اگر جنگ كرنا جانتے ہوتے تو ضرور شركت كرتے ليكن ہم جنگ و مبارزت كے فنون سے آشنائي نہيں ركھتے_

١٢ _ جنگ احد ميں منافقوں كا شركت نہ كرنا ان كے نفاق آلود مقام اور چہرہ كو افشا كرتا ہے _

و ليعلم الذين نافقوا و قيل لهم تعالوا لو نعلم قتالاً لاتبعناكم جملہ''و قيل لهم تعالوا ''،''و ليعلم الذين نافقوا ''كى وضاحت ہے يعنى منافقوں كو مشخص و معين كرنے كا طريقہ وہى انكا جنگ ميں شركت نہ كرنا ہے_

١٣ _ دين كے دشمنوں سے جنگ اور اسلامى حيثيت كے دفاع كے ليے حاضر نہ ہونا نفاق كى علامتوں ميں سے ہے_

و ليعلم الذين نافقوا لو نعلم قتالاً لاتبعناكم

١٤ _ منافق جنگ احد ميں شركت نہ كرنے كى وجہ سے ايمان كى حدوں سے دور اور كفر كے نزديك تھے _

هم للكفر يومئذ: اقرب منهم للايمان

١٥ _ خدا كى راہ ميں جنگ سے گريز، ايمان كى حدود سے دور اور كفر كے نزديك ہونے كا سبب ہے_

هم للكفر يومئذ: اقرب منهم للايمان

١٦ _ نفاق، ايمان و كفر كى درميانى حالت ہے_

۲۱۴

هم للكفر يومئذ اقرب منهم للايمان

مذكورہ آيت ميں نفاق سے مراد '' يومئذ اقرب'' كے قرينہ كے مطابق ايمان كا اظہار اور كفر مخفى ركھنا نہيں بلكہ ايمان و كفر كے درميان ايك مرحلہ كا نام ہے وہ اسطرح كے مختلف افعال و كردار كى وجہ سے كبھى ايمان كے نزديك ہوتے ہيں اور كبھى كفر كے نزديك_

١٧_ منافقوں كے دل ميں كچھ اور زبان پر كچھ اور ہوتا ہے _يقولون بافواههم ما ليس فى قلوبهم

١٨ _ آدمى كے افعال اسكے اندونى رجحانات ( ايمان و كفر) ميں مؤثر ہيں _

لو نعلم قتالاً لاتبعناكم هم للكفر يومئذ: اقرب منهم للايمان اس توجہ كے ساتھ كہ'' نفاق '' ايك قسم كا ميلان ہے اور منافقوں كے افعال و كردار ( جنگ و جہاد كا تر ك كرنا ) انھيں كفر سے نزديك اور ايمان سے دور كرديتے ہيں (ہم للكفر يومئذ ...) ، معلوم ہوتا ہے كہ كردار رجحانات ميں مؤثر ہے _

١٩ _ خداوند متعال اس چيز سے آگاہ ہے جسے منافقين اپنے اندر چھپاتے ہيں _والله اعلم بما يكتمون

٢٠_ خداوند متعال كى جانب سے منافقوں كے كفر آميز كردار كا افشاء اور اس پر دھمكي_يقولون بافواههم ما ليس فى قلوبهم والله اعلم بما يكتمون

٢١ _ اس مطلب پر توجہ كہ خداوند متعال دلوں كے راز اور انسان كے كردار سے آگاہ ہے نفاق اور ناپسنديدہ اعمال سے پرہيز كا سبب ہے _والله اعلم بما يكتمون

٢٢ _ خداوند متعال اسرار ، بھيدوں اور اس چيز سے، جسے انسان اپنے دل و دماغ ميں ركھتے ہيں آگاہ ہے_

والله اعلم بما يكتمون

٢٣ _ احد كے منافقين، نفا ق كے مختلف پہلو ركھتےتھے جبكہ مسلمانوں كى آگاہى انكى نسبت كم تھي_

والله اعلم بما يكتمون يہ مطلب كہ منافقوں كے دل كے راز كو خداوند متعال زيادہ جانتا ہے ( واللہ اعلم ...) اس معنى پر دلالت كرتا ہے كہ وہ چيز جو منافقوں كے نفاق كے بارے ميں مسلمانوں كے ليے بيان ہوئي وہ انكے نفاق كا كچھ حصہ تھا_

٢٤_ عبداللہ بن ابى اور اسكے ساتھيوں كا منافقانہ كردار اور جنگ احد ميں حاضر ہونے سے گريز كرنا_

۲۱۵

و ليعلم الذين نافقوا و قيل لهم تعالوا قاتلوا لو نعلم قتالاً

آيت مباركہ كے شان نزول ميں آيا ہے كہ عبداللہ بن ابى اور اسكے تقريباً تين سو (٣٠٠) ساتھيوں نے جنگ احد ميں شركت نہيں كى ( مجمع البيان مذكورہ آيت كے ذيل ميں )_

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كى دعوت٤

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١ ، ٣ ، ٤ ، ٩،١٠،١١،١٢،١٤،٢٣

امتحان: امتحان كا فلسفہ ،١

انسان: انسان كے راز ٢٢;انسان كا عمل ، ٢١

ايمان: ايمان كاپيش خيمہ ،١٨;ايمان كے موانع ١٥

جنگ : قابل قدرجنگ ،٦;جنگ سے فرار ،١٠

جہاد: ابتدائي جہاد ، ٥ ، ٨;جہاد سے فرار ٩ ، ١٢ ، ١٣ ، ١٥ ،٢٤;جہاد كا فلسفہ ،١;دشمنوں سے جہاد ٨،١٣; دفاعى جہاد ٥ ، ٧ ، ٨ ،١٣ ; كافروں سے جہاد ٧

خدا تعالى: خدا تعالى كا علم ، ١٩ ، ٢١ ، ٢٢; خدا تعالى كا مہلت دينا ،١;خدا تعالى كى تنبيہات، ٢٠

دشمن : ٨ ،١٣

دين: دين كے دشمن ٨،١٣

راہبر : رہبر كى ذمہ دارى ، ٧

راہ خدا : ٥ ، ١٥

راہ و روش: راہ و روش كى بنياديں ١٨

رضاكار: جہاد ميں رضاكار ٧

سختي:

۲۱۶

سختى كے اثرات ٢

شكست: شكست كے اثرات٢; غزوہ احد ميں شكست ١

عبداللہ ابن ابى :٢٤

عقيدہ: باطل عقيدہ ١٠

علم: علم كے اثرات ٢١

عمل: ٢٠ ناپسنديدہ عمل كے موانع ،٢١;عمل كے اثرات ١٨

غزوہ احد : ١ ، ٣، ٩، ١٠ ، ١١ ، ١٢ ، ١٤ ، ٢٣ ، ٢٤

قدر و قيمت : قدر و قيمت كا معيار،٦

كافر:٧

كفر: كفر كا پيش خيمہ١٤ ، ١٥ ، ١٨

محرك: پسنديدہ محرك ،٦

مصيبت : مصيبت كے اثرات ٢

معاشرہ : دينى معاشرہ كى ذمہ دارى ٥ ،٨

منافقين : ١٩

صدر اسلام كے منافقين ٣ ، ٢٣ ، ٢٤;منافقين كا افشا ، ١٢; منافقين كا سلوك ١٧ ، ٢٤; منافقين كا عمل ٢٠;منافقين كا كفر ١٤;منافقين كا نفاق ١٢ ، ١٧ ، ٢٣; منافقين كو دھمكى ٢٠;منافقين كى بہانہ تراشى ٩،١١; منافقين كى شناخت كا معيار ١ ، ٢ ;منافقين كى نظر ٩،١٠;منافقين كى نافرمانى ٤

مؤمنين : مؤمنين كى تشخيص كا معيار ، ٢

نافرماني: آنحضرت (ص) كے حكم كى نافرمانى ٤

نفاق: ١٢ ، ١٧، ٢٣ نفاق كى حقيقت ١٦;نفاق كے موانع ٢١

۲۱۷

آیت(۱۶۸)

( الَّذِينَ قَالُواْ لإِخْوَانِهِمْ وَقَعَدُواْ لَوْ أَطَاعُونَا مَا قُتِلُوا قُلْ فَادْرَؤُوا عَنْ أَنفُسِكُمُ الْمَوْتَ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ )

يہى وہ لوگ ہيں جنھوں نے اپنے مقتول بھائيوں كے بارے ميں يہ كہنا شروع كرديا كہ وہ ہمارى اطاعت كرتے تو ہرگز قتل نہ ہوتے تو پيغمبران سے كہہ ديجئے كہ اگر اپنے دعوي ميں سچّے ہو تو اب اپنى ہى موت كو ٹال دو _

١_ جنگ احد سے كنارہ كشى كرنے والے منافقوں كى كوشش كہ دوسرے مسلمان بھى اس جنگ ميں شركت نہ كريں _

الذين قالوا لاخوانهم و قعدوا لو اطاعونا ما قتلوا جملہ'' لو اطاعونا '' اس مطلب پر دلالت كرتا ہے كہ منافقين مسلمانوں كو جنگ سے روكنے كى كوشش كرر ہےتھے_

٢ _ منافقوں كا باطل دعوي كہ اگر جنگ احد كے جنگجو اس كارزار ميں شركت نہيں كرتے تو شہيد نہيں ہوتے_

لو اطاعونا ما قتلوا ان كنتم صادقين

٣ _ جنگ احد ميں شريك نہ ہونے كى وجہ سے صحيح و سالم رہنے پر منافقين كى خوشى اور مسرت_

الذين قالوا لاخوانهم و قعدوا لو اطاعونا ما قتلوا احد ميں قتل ہونے والوں كے ليے منافقوں كا افسوس كرنا دلالت كرتا ہے كہ وہ زندہ رہ جانے پر خوش تھے_

٤_جنگ احد ميں مسلمانوں كو بھارى نقصان اٹھانا پڑا_و ما اصابكم لو اطاعونا ما قتلوا

٥ _ جنگ احد ميں منافقوں كا اپنے رشتہ داروں كے قتل پر اظہار غم و اندوہ_الذين قالوا لاخوانهم و قعدوا لو اطاعونا ما

۲۱۸

قتلوا كہا گيا ہے كہ '' لاخوانھم''سے مراد نسبى رشتہ دار، ہيں اور '' قالوا لاخوانھم''سے مراد يہ نہيں ہے كہ'انھوں نے ان سے كہا '' بلكہ انہوں نے ان كے بارے ميں كہا _

٦ _ برادرى كے دعوى كے باوجود احد كے جنگجوؤں كى حمايت نہ كرنے پر منافقين كى مذمت و سرزنش_

الذين قالوا لاخوانهم و قعدوا جملہ''و قعدوا'' حاليہ ہے اور اشارہ ہے كہ منافقوں نے مسلمانوں كے ساتھ برادرى كا دعوى كيامگر جنگ ميں شركت اور ان كى حمايت نہيں كي_ يادر ہے مذكورہ مطلب ميں ''لاخوانھم''سے مراد دينى بھائي ہيں _

٧ _ جنگ احد ميں مسلمانوں كى شركت پر منافقوں كى تنقيد اور نكتہ چيني_لو اطاعونا ما قتلوا

٨ _ جنگ احد كے بعدمنافقوں كے رخنہ انداز پروپيگنڈے_لو اطاعونا ما قتلوا

٩ _ ايمانى معاشرہ پر مشكلات و پريشانياں آنے كے بعد ، اپنى حيثيت كو مستحكم كرنے كے ليے نكتہ چينى اور ذھنى الجھاؤ پيدا كرنا، منافقوں كے حيلوں ميں سے ہے_لو اطاعونا ما قتلوا

١٠ _ عصر پيغمبر (ص) كے مسلمانوں كو اپنے عقائد اور موقف كے بيان كى آزادي_لو اطاعونا ما قتلوا

١١ _ منافقوں كا يہ دعوي كہ انكى سياست و تدبير نے انھيں موت سے بچاليا_لو اطاعونا ما قتلوا

١٢ _ خودپسندى اور خودخواہى منافقوں كى خصوصيات ميں سے ہيں _لو اطاعونا ما قتلوا

١٣ _ منافقوں كے نزديك خدا كى راہ ميں جہاد و شہادت بے قيمت جنبش كا نام ہے _لو اطاعونا ما قتلوا

١٤ _ جنگ ميں شركت يا خانہ نشينى ،كو ئي بھى انسان كى موت يا زندگى كو معين كرنے ميں مؤثر نہيں ہے_

قل فادرء وا عن انفسكم الموت ان كنتم صادقين

١٥ _ انسان اپنى حتمى موت كے ٹالنے پر قدرت نہيں ركھتافادرء وا عن انفسكم الموت

۲۱۹

١٦ _ منافقوں كے نزديك زندہ رہ جانا اہميت ركھتا ہے چا ہے وہ دشمنوں اور مخالفوں كے قہر و غلبہ كو قبول كرنے كى صورت ميں ہى كيوں نہ ہو_و قيل لهم تعالوا قاتلوا فى سبيل الله او ادفعوا قالوا لو اطاعونا ما قتلوا

١٧_ موت كے تقديرالہى ہونے كا اعتقاد ميدان جنگ ميں جانے كے خوف و ہراس كو برطرف كرتا ہے_

قالوا لو اطاعونا ما قتلوا قل فادرء وا عن انفسكم الموت

١٨ _ مقررہ موت كے روكنے پر منافقوں كى ناتوانى ظاہر كرتى ہے كہ جنگ احد كے مجاہدوں كى شہادت كے اسباب پر ان كا تجزيہ غلط تھا_لو اطاعونا ما قتلوا قل فادرء وا عن انفسكم الموت ان كنتم صادقين

آزادي: آزادى بيان ، ١٠

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١ ، ٢ ، ٣ ، ٤ ،٥ ، ٦ ، ١٠ ، ١٨

اغيار: اغيار كا غلبہ ١٦

انسان: انسان كى ناتوانى ١٥

ايمان: ايمان كے اثرات ١٧

جہاد: ١٣ جہاد كى فضيلت ١٣

خوف : ١٧

راہ خدا : ١٣

راہ و روش : راہ و روش كى بنياديں ١٧

زندگى : زندگى كا سرچشمہ ١٤

شكست : ٤ شہادت: ١٣ شہادت كى فضيلت ١٣

عقيدہ: باطل عقيدہ ٢ ، ١٨

غزوہ احد: ١ ، ٣ ، ٤ ، ٥، ٦ ، ٧ ، ٨ ،١٨

قضا و قدر ، ١٤ ، ١٥ ، ١٧،١٧

۲۲۰

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

١٠، ١١

بہشت: بہشت كى نعمات٩

دوست: دوست بنانے كا معيار ١٤;دوست كى قدر و منزلت ١٣

شہداء: شہداء كے فضائل ١١

صالحين: صالحين كى ہم نشينى ١، ٦، ٩، ١٢;صالحين كے فضائل ٤، ٥، ٧، ٨، ١٠، ١١

صداقت: صداقت كى اہميت ١٤

صديقين: صديقين كى ہم نشينى ١، ٦، ٩، ١٢;صديقين كے فضائل٤، ٥، ٧، ٨، ١٠، ١١

صراط مستقيم: ٥

صلاح: صلاح كى اہميت ١٤

علم: علم كى اہميت ١٤

علما: علما كے فضائل ١١

عمل: عمل پر گواہ افراد ١١;عمل پرگواہوں كى ہم نشيني١

گواہ: گواہوں كى ہم نشينى ٦، ٩، ١٢; گواہوں كے فضائل ٤،٥، ٨، ١٠، ١١

گواہي: گواہى كى فضيلت ٧

مقر ّبين: ٢

نبوّت: نبوت كى فضيلت ٧

نعمت: نعمت كے مشمولين٤

ہدايت: خاص ہدايت كے مشمولين ٥

ہم نشين افراد: بہشت ميں ہم نشين افراد ٦، ٩;ہم نشينوں كى قدر و قيمت ١٣

۶۰۱

آیت( ۷۰)

( ذَلِكَ الْفَضْلُ مِنَ اللّهِ وَكَفَی بِاللّهِ عَلِيمًا )

يہ الله كى طرف سے فضل و كرم ہے اور خدا ہرايك كے حالات كے علم كے لئے كافى ہے _

١_ انبياء (ع) ، صديقين، شہدا اور صالحين كے ساتھ معاشرت اور ہم نشينى ايك بڑى فضيلت ہے_

فاولئك مع الذين انعم الله عليهم من النّبيين ذلك الفضل من الله يہ اس بنا پر ہے كہ ''ذلك''سے مراد وہ معيت و رفاقت ہو كہ جس كا ذكر گذشتہ آيت ميں ہوا ہے اور بڑى فضيلت اس بنا پر ہے كہ جب ''الفضل'' ، ''ذلك'' كيلئےخبر ہو_

٢_ انبيا(ع) ، صديقين، شہدا اور صالحين كى ہم نشينى اور معاشرت، خدا و رسول(ص) كے اطاعت گذار بندوں كيلئے تفضل الہى ہے_فاولئك مع الّذين ذلك الفضل من الله

٣_ انبيا(ع) ، صديقين، شہدا اور صالحين كا خداوند متعال كے خاص تفضل سے بہرہ مند ہونا_

من النّبيين والصديقين ذلك الفضل من الله يہ اس بنا پر ہے كہ ''ذلك'' ، جملہ ''الذين انعم الله عليھم''سے مستفاد انعام كى طرف اشارہ ہو_

٤_ نبوّت، كامل صداقت، بندوں كے اعمال پر گواہ ہونا اور صالح ہونا خداوند متعال كا خاص فضل ہے_فاولئك ذلك الفضل من الله

٥_ خداوند متعال ''عليم''(بہت زيادہ جاننے والا ) ہے_و كفى بالله عليما

٦_ مطيع و اطاعت گذار بندوں اور تفضل الہى كى قابليت ركھنے والے افراد كى تشخيص كيلئے علم خداوند متعال كا كافى ہونا_ذلك الفضل من الله و كفى بالله عليماً

٧_ خداوند متعال كا، اپنے علم اور افراد كى قابليت و لياقت كى بنياد پر ان پر تفضل كرنا_ذلك الفضل من الله و كفى بالله عليماً

آنحضرت(ص) :

۶۰۲

آنحضرت (ص) كى اطاعت ٢

اسماو صفات: عليم ٥

اقدار: ١

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا علم٦، ٧ ; اللہ تعالى كا فضل٢،٣، ٤، ٧; اللہ تعالى كى اطاعت ٢;اللہ تعالى كے فضل كے مشمولين ٦

انبيا(ع) : انبيا(ع) كى ہم نشينى ١، ٢;انبيا(ع) كے فضائل ٣

صالحين: صالحين كى ہم نشينى ١، ٢;صالحين كے فضائل ٣

صداقت: صداقت كى فضيلت ٤

صديقين: صديقين كى ہم نشينى ١، ٢;صديقين كے فضائل ٣

گواہ: گواہوں كى ہم نشينى ١، ٢;گواہوں كے فضائل ٣

گواہي: گواہى كى فضيلت ٤

لياقت: لياقت كى اہميت ٧

مطيع افراد: ٦

نبوّت: نبوّت كى فضيلت ٤

آیت(۷۱)

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ خُذُواْ حِذْرَكُمْ فَانفِرُواْ ثُبَاتٍ أَوِ انفِرُواْ جَمِيعًا )

ايمان والو اپنے تحفظ كا سامان سنبھال لو او رجماعت جماعت يا اكٹھا جيسا موقع ہو سب نكل پڑو _

١_ دفاع اور نبرد كيلئے گروہ گروہ كوچ كرنے يا اكٹھے نكل پڑنے اور جنگى وسائل و اسلحہ ليكر چلنے كا وجوب_

۶۰۳

يا ايّها الذين امنوا خذوا حذركم فانفروا ثبات او انفروا جميعاً ''حذر'' اس چيز كو كہا جاتا ہے جسے انسان خطرات كے مقابلے ميں امن كى خاطر استعمال ميں لاتا ہے_ مثلاً جنگى اسلحہ وغيرہ اور ''ثبات''، ''ثبة''كى جمع ہے جس كا معنى دستہ اور گروہ ہے_ مذكورہ بالا مطلب كى تائيد امام باقر(ع) كے اس فرمان سے بھى ہوتى ہے جو آپ(ع) نے مذكورہ آيت كے بارے ميں فرمايا:خذوا سلاحكم الثبات السّرايا والجميع العسكر (١) اپنا اسلحہ اٹھالوا '' الثبات''سے مراد فوجى دستے ہيں اور '' الجميع'' سے مراد لشكر ہے _

٢_ اہل ايمان كے فرائض ميں سے ہے كہ وہ عسكرى آمادگى اور دشمن شناسى ركھتے ہوں _

يا ايها الذين امنوا خذوا حذركم فانفروا ثبات: او انفروا جميعاً اكٹھے يا گروہ گروہ كوچ كا انتخاب دشمن كے ساتھ مقابلے كى كيفيت كى تحقيق و جستجو كے بعد ہوتا ہے اور اس كا لازمہ پہلے دشمن كى شناخت كرنا ہے پھر اس كا سامناكرنا ہے_

٣_ عسكرى قوتوں كو اكٹھا كرنے اور انہيں جنگ كيلئے آمادہ كرنے كيلئے نظم و ضبط برقرار كرنا ضرورى ہے_

يا ايها الّذين امنوا خذوا حذركم فانفروا ثبات: او انفروا جميعاً عسكرى قوتوں كى تشكيل كے بارے ميں فرمان الہى ايسے نظم و ضبط كے برقرار كرنے پر متفرع ہے كہ جس كے نتيجہ ميں عسكرى قوتوں كو اكٹھا كر كے آمادہ دفاع كيا جاسكتا ہے _

٤_ دشمن كے ساتھ نبرد و جنگ كيلئے حركت كرنے سے پہلے جہادى قوتوں كو مكمل طور پر آمادہ كرنا ضرورى ہے_

يا ايها الذّين امنوا خذوا حذركم فانفروا فائے عاطفہ كے ساتھ ''انفروا''كا عطف، اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ پہلے خود كو آمادہ ہونا چاہيئے (خذوا حذركم) اور اسكے بعد دشمن كى طرف حركت كرنى چاہيے_

٥_راہ خدا كے مجاہدين; انبيا (ع) ، صديقين، شہدا اور صالحين كے ہم نشين ہيں _فاولئك مع الذين انعم الله عليهم يا ايها الذين امنوا خذوا حذركم

٦_ جہاد كيلئے حركت اور عسكرى تياري، خدا و رسول(ص) كى مكمل اطاعت كى علامت ہے_و من يطع الله و الرّسول يا ايّها الّذين امنوا خذواحذركم فانفروا خدا و رسول(ص) كى اطاعت كو ضرورى قرار دينے كے

____________________

١)تفسير تبيان ج٣ ص٢٥٣، مجمع البيان ج٣ ص١١٢ نورالثقلين ج١ ص٥١٦ ح٣٩٦، ٣٩٧.

۶۰۴

بعد جہاد كے مسئلہ كو چھيڑنا، خدا و رسول(ص) كى اطاعت كے اہم موارد كى طرف اشارہ ہے_

٧_ جنگ و نبرد كى كيفيت اور حكمت عملى كى تعيين كرنا، مجاہد مؤمنين كے اختيار ميں ہے_فانفروا ثبات: او انفروا جميعاً دشمن كى طرف حركت كرنے كا طريقہ معين نہ كرنا، اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ دشمنان دين كے خلاف جنگ كا طريقہ كار اور حكمت عملى كا انتخاب خود مؤمنين كے اختيار ميں ہے_

آنحضرت (ص) : آنحضرت (ص) كى اطاعت ٦

احكام: ١، ٤

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى اطاعت ٦

انبيا(ع) : انبيا(ع) كى ہم نشينى ٥

جنگ: جنگ كے احكام ١، ٤;جنگى حكمت عملى ٧

دشمن شناسي: ٢

دفاع: دفاع كے احكام ١

صالحين: صالحين كى ہم نشينى ٥

صديقين: صديقين كى ہم نشينى ٥

عسكرى تيارى : ٢،٦ عسكرى تيارى كى اہميت ٣،٤

گواہ: گواہوں كى ہم نشينى ٥

مجاہدين: مجاہدين كے اختيارات ٧;مجاہدين كے فضائل ٥

مؤمنين: مؤمنين كى ذمہ دارى ٢

واجبات: ١

۶۰۵

آیت(۷۲)

( وَإِنَّ مِنكُمْ لَمَن لَّيُبَطِّئَنَّ فَإِنْ أَصَابَتْكُم مُّصِيبَةٌ قَالَ قَدْ أَنْعَمَ اللّهُ عَلَيَّ إِذْ لَمْ أَكُن مَّعَهُمْ شَهِيدًا )

تم ميں ايسے لوگ بھى گھس گئے ہيں جو لوگوں كو روكيں گے او راگر تم پر كوئي مصيبت آگئي تو كہيں گے خدا نے ہم پر احسان كيا كہ ہم ان كے ساتھ حاضر نہيں تھے _

١_زمانہ پيغمبر اكرم(ص) كے بعض مسلمانوں كا جہاد ميں شركت كے سلسلے ميں سستى كا مظاہرہ كرنا_و ان منكم لمن ليبطئن

٢_ زمانہ پيغمبر اكرم(ص) كے بعض مسلمان، دوسرے مؤمنين كو جہاد ميں شركت كرنے سے روكتے تھے_

و ان منكم لمن ليبطئن راغب نے ''مفردات''ميں ''ليبطئن''كو فعل متعدى لكھا ہے_

٣_ خداوند متعال كا ان لوگوں كى سرزنش كرنا جو جنگ ميں شركت كرنے سے سستى كرتے ہيں يا دوسروں كو اس سے روكتے ہيں _و ان منكم لمن ليبطئن

٤_ جہاد سے تخلف كرنے والے سست عناصر كى نظر ميں جنگ كى مشكلات سے بچنا ايك نعمت الہى ہے_

فان اصابتكم مصيبة قال قد انعم الله عليّ اذ لم اكن معهم شهيداً

٥_ جنگ كى مشكلات و مصائب سے بچنے كو نعمت شمار كرنا ايك ناپسنديدہ سوچ ہے_فان اصابتكم مصيبة قال قد انعم الله عليّ اذلم اكن معهم شهيداً

٦_ بعض لوگوں كا درپيش مصائب و مشكلات كى غلط تحليل كرنا اور خدا وند متعال كى نعمت و غيرنعمت ميں تشخيص كرنے سے عاجز ہونا_فان اصابتكم مصيبة قال قد انعم الله علّي

٧_ رسول خدا(ص) كے ہمراہ جنگ ميں شركت نہ كرنے اور اسكے خطرناك نتائج سے محفوظ رہنے پر خوش ہونا، شرك ہے_

۶۰۶

فان اصابتكم مصيبة قالوا قد انعم الله عليّ اذ لم اكن معهم شهيداً امام صادق(ع) نے اس آيت كى تفسير ميں فرمايا:و لو ان اهل السماء و الارض قالوا قد انعم الله علّى اذ لم اكن مع رسول الله (ص) لكانوا بذلك مشركين (١) اگر اہل زمين و آسمان يہ كہيں كہ اللہ نے ہم پر احسان كيا كہ ہم رسول اللہ (ص) كے ساتھ نہيں تھے تو وہ ايسا كہنے كى وجہ سے مشرك ہوجائيں گے شرك سے مراد اسلام سے خارج ہوجانا نہيں بلكہ شيطان كى پيروى ہے جيسا كہ اصول كافى ميں موجود روايت اس مطلب پر ناظر ہے_

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١، ٢

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى طرف سے سرزنش٣; اللہ تعالى كى نعمات ٤

انسان: انسان كا ضعف ٦

جنگ: جنگ سے تخلف ٧;جنگ كى سختى ٤، ٥;جنگ ميں سستى ٣

جہاد: جہاد سے تخلف كرنے والے ٤; جہاد سے ممانعت ٢،٣ ; جہاد ميں سستى ١

خوشنودي: ناپسنديدہ خو_شنودى ٧

روايت: ٧

سختي: سختى سے اجتناب ٤، ٥

سستى : سستى پر سرزنش ٣

شرك: شرك كے مو ارد ٧

عقيدہ: باطل عقيدہ ٥

گريز كرنے والے: جہاد سے گريز كرنے والوں كا عقيدہ ٤

مسلمان: صدر اسلام كے مسلمان ١، ٢;مسلمانوں ميں سستى ١

معيار : ناپسنديدہ معيار ٦

____________________

١)تفسير عياشى ج١،ص٢٥٧ح١٩١،نورالثقلين ج١ ، ص٥١٦ح ٣٩٨،تفسير برہان ج١ ص٣٩٣ ح ٢،٣ ، ٤.

۶۰۷

آیت(۷۳)

( وَلَئِنْ أَصَابَكُمْ فَضْلٌ مِّنَ الله لَيَقُولَنَّ كَأَن لَّمْ تَكُن بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهُ مَوَدَّةٌ يَا لَيتَنِي كُنتُ مَعَهُمْ فَأَفُوزَ فَوْزًا عَظِيمًا ) او راگر تمھيں خدائي فضل و كرم مل گيا تو اس طرح جيسے تمھارے ان كے در ميان كبھى دوستى ہى نہيں تھى كہنے لگيں گے كاش ہم بھى ان كے ساتھ ہوتے او ركاميابى كى عظيم منزل پر فائز ہو جاتے _

١_ جہاد ميں فتح و كاميابى اور غنيمت حاصل ہونا، فضل الہى ہے_خذوا حذركم فانفروا و لئن اصابكم فضل من الله اس آيت ميں ''فضل''كا مورد نظرمصداق، غنيمت اور فتح ہے_

٢_ جہاد سے تخلف كرنے والے، مجاہدين كى شكست و فتح كے مقابلے ميں دوغلا موقف اختيار كرتے تھے_

فان اصابتكم مصيبة قال قد انعم الله عليّ و لئن اصابكم فضل من الله ليقولنّ يا ليتنى كنت معهم

٣_ فتح كو ديكھ كر، مجاہدين كے ہمراہ ہونے كى آرزو كرنا اور شكست كے بعد جہاد كو ترك كرنے پر خوش ہونا، ايك ناپسنديدہ فعل و عادت ہے_فان اصابتكم مصيبة و لئن اصابكم فضل من الله يا ليتنى كنت معهم

٤_ شكست اور فتح كے وقت دوغلا رويہ اپنانے اور جہاد سے تخلف كرنے كا ايك سبب دنيا پرستى ہے_

قد انعم الله عليّ اذ لم اكن معهم شهيداً يا ليتنى كنت معهم فافوز جملہ ''يا ليتنى ...'' اور ''قد انعم الله ...''سے مراد يہ ہے كہ دنيا كے مال و دولت كے حصول يا اس سے محروميت سے ہى جہاد سے تخلف كرنے والے سست عناصر كے طرز عمل كا تعين ہوتا ہے_

٥_ مجاہدين كى فتح و كاميابى كا سرچشمہ خداوند متعال ہے

۶۰۸

اور اسكى ذات اس سے پاك و منزہ ہے كہ وہ مجاہدين كو شكست سے دوچار كرے_فان اصابتكم مصيبة و لئن اصابكم فضل من الله

٦_ جہاد سے گريز كرنے والے، مجاہدين كى فتح و كاميابى كے بعد اس طرح باتيں كرتے ہيں گويا ان كا مجاہدين سے كوئي تعلق ہى نہيں ہے اور وہ جنگ و جہاد سے كسى قسم كى اطلاع نہيں ركھتے_و انّ منكم لمن ليبطئن و لئن اصابكم فضل من الله ليقولنّ كان لم تكن بينكم و بينه مودّة

٧_ مؤمنين كا فريضہ ہے كہ وہ آپس ميں دوستانہ روابط برقرار كريں _كان لم تكن بينكم و بينه مودّة

٨_ جہاد سے تخلف كرنے والے لوگوں كا درپيش حوادث اور مجاہدين كے مقابلے ميں ، خودپسندى اور بے حسى كا مظاہرہ كرنا_فان اصابتكم مصيبة قد انعم الله عليّ و لئن اصابكم فضل من الله ليقولنّ كان لم تكن بينكم و بينه مودّة يا ليتنى فافوز

٩_ جہاد سے تخلف كرنے والے لوگ، دينى معاشرے اور اس ميں موجود مودّت و محبت آميز رشتوں سے غافل ہوتے ہيں _و ان منكم لمن ليبطئن كان لم تكن بينكم و بينه مودّة

١٠_ جہاد سے تخلف كرنے والوں كا جنگى غنائم سے محروم رہ جانے پر افسوس اور حسرت كرنا_

و لئن اصابكم فضل من الله ليقولن يا ليتنى كنت معهم فافوز فوزاً عظيما

١١_ دنيا طلب مسلمان، ظاہرى فتح كے ذريعے مال غنيمت كے حصول كو فوز عظيم (بڑى كاميابي) شمار كرتے ہيں _

و لئن اصابكم فضل من الله ليقولنّ فافوز فوزاً عظيماً

آرزو: ناپسنديدہ آرزو ٣

اجتماعى روابط: ٧ اجتماعى نظام: ٧

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا فضل ١

جنگ: جنگى غنيمت ١، ١١;جنگى غنيمت سے محروميت ١٠

۶۰۹

جہاد: جہاد سے تخلف كرنے والوں كا تكبّر ٨;جہاد سے تخلف كرنے والوں كا نفاق ٢، ٦;جہاد سے تخلف كرنے والوں كى حسرت ١٠;جہاد سے تخلف كرنے والوں كى محروميت ١٠;جہاد سے تخلف كرنے والے ٩;جہاد سے تخلف كے اسباب ٤;جہاد ميں فتح ١

دنياطلبي: دنيا طلبى كے اثرات ٤

كاميابى : كاميابى كا سرچشمہ ٥

گريز كرنے والے: گريز كرنے والوں كا تكبّر ٨; گريز كرنے والوں كا نفاق ٢، ٦ ;گريز كرنے والوں كى حسرت ٩، ١٠;گريز كرنے والوں كى محروميت ١٠

مجاہدين: مجاہدين اور گريز كرنے والے ٦;مجاہدين كى شكست ٢; مجاہدين كى فتح ٢،٥;مجاہدين كى ہم نشينى ٣

مسلمان: مسلمان اور دنياطلبي، ١١

مؤمنين: مؤمنين كى ذمہ دارى ٧;مؤمنين كے ساتھ رابطہ ٧

نفاق: نفاق كے اسباب ٤

آیت( ۷۴)

( فَلْيُقَاتِلْ فِي سَبِيلِ اللّهِ الَّذِينَ يَشْرُونَ الْحَيوةَ الدُّنْيَا بِالآخِرَةِ وَمَن يُقَاتِلْ فِي سَبِيلِ اللّهِ فَيُقْتَلْ أَو يَغْلِبْ فَسَوْفَ نُؤْتِيهِ أَجْرًا عَظِيمًا )

اب ضرور ت ہے كہ راہ خداميں وہ لوگ جہاد كريں جو زندگانى دنيا كو آخرت كے عوض بيچ ڈالتے ہيں او رجوبھى راہ خدا ميں جہاد كرے گا وہ قتل ہو جائے يا غالب آجائے دونوں صورتوں ميں ہم اسے اجر عظيم عطا كريں گے _

١_ دنيا پرست اور خودپسند لوگ راہ خدا ميں لڑنے كي توانائي و لياقت نہيں ركھتے_

۶۱۰

و انّ منكم لمن ليبطّئنّ فليقاتل فى سبيل الله الّذين

خداوند متعال نے فقط آخرت كو دوست ركھنے والے مسلمانوں سے راہ خدا ميں جہاد كرنے كا تقاضا كيا ہے جبكہ جہاد سب مسلمانوں پر واجب ہے_ اس سے پتہ چلتا ہے كہ دنيا پرست لوگ نہ تو راہ خدا ميں جہاد كى لياقت ركھتے ہيں اور نہ توانائي، ''فليقاتل''ميں كلمہ ''فا'' اس معنى پرواضح طور پر دلالت كر رہا ہے_

٢_ فقط دنيا سے روگردان آخرت طلب لوگ ہى راہ خدا ميں جنگ كرنے كى صلاحيت و توانائي ركھتے ہيں _

فليقاتل فى سبيل الله الذين يشرون الحيوة الدنيا بالاخرة

٣_ دنيا سے دل نہ لگانا اور آخرت انديشى ، راہ خدا كے مجاہدين كى خصوصيت ہے_

فليقاتل فى سبيل الله الّذين يشرون الحيوة الدنيا بالاخرة

٤_ راہ خدا ميں جہاد اور دنيا پرستى كے درميان تضاد ہے_فليقاتل فى سبيل الله الذين يشرون الحيوة الدنيا بالآخرة

٥_ عام جنگوں كے مقابلے ميں اسلامى جہاد كى خصوصيت اس كا راہ خدا ميں ہونا ہے_فليقاتل فى سبيل الله و من يقاتل فى سبيل الله

٦_ دنيا و آخرت كے بارے ميں غلط تحليلكا نتيجہ، جہاد سے تخلف كرنا ہے_فليقاتل فى سبيل الله الذين يشرون الحيوة الدنيا بالآخرة

٧_ دنيا كى نسبت اخروى زندگى كى برترى اور اصالت _الّذين يشرون الحيوة الدنيا بالآخرة چونكہ ضرورت كے وقت، اخروى حيات كى خاطر دنيوى زندگى سے صرف نظر كرنا پڑتا ہے ا،س سے اخروى زندگى كى اصالت معلوم ہوتى ہے_

٨_ راہ خدا ميں جنگ و جہاد كے نتيجے ميں اخروى نعمتيں حاصل ہوتى ہيں _فليقاتل فى سبيل الله الّذين يشرون الحيوة الدينا بالآخرة

٩_ جہاد سے تخلف، آخرت كى تباہى كا باعث بنتا ہے_و انّ منكم لمن ليبطئنّ فليقاتل فى سبيل الله الّذين يشرُون الحيوة الدنيا بالآخرة جملہ ''فليقاتل فى سبيل الله ...'' كا مفہوم يہ ہے كہ اگر شرائط كے باوجود مسلمان جہاد كو ترك كرديں اور فقط دنيوى زندگى پر اكتفا كرليں تو وہ

۶۱۱

آخرت حاصل نہيں كرسكے اور درحقيقت اپنى آخرت كو تباہ كرچكے ہيں _

١٠_ راہ خدا كے مجاہدين خواہ قتل ہوجائيں يا فتح مند، عظيم اجر الہى سے بہرہ مند ہوں گے_و من يقاتل فى سبيل الله فيقتل او يغلب فسوف نؤتيه اجراً عظيماً

١١_ فتح مند ہونے والے اور شہيد ہوجانے والے مجاہدين كے اجر و ثواب كا مساوى ہونا_فيقتل او يغلب فسوف نؤتيه اجراً عظيماً

١٢_ راہ خدا كے مجاہدين ہرگز مغلوب نہيں ہوتے خواہ قتل ہى كيوں نہ ہوجائيں *_فيقتل او يغلب

ہوسكتا ہے ''يُغلصب'' (مغلوب ہونا)كى جگہ ''يُقْتل''كا استعمال مندرجہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہو_

آخرت طلب لوگ: آخرت طلب لوگوں كى لياقت ٢

اجر: اجر كے مراتب ١٠; اخروى اجر ٨

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا اجر ١٠

جہاد: جہاد اور دنيا پرستى ٤;جہاد سے تخلف ٦;جہاد سے تخلف كے اثرات ٩;جہاد كا اجر ٨;جہاد كى اہميت ٢;جہاد كى قدر و قيمت ٥ ;جہاد كے موانع ١

حيات: اخروى حيات كى قدروقيمت ٧;دنيوى حيات كى قدروقيمت ٧

دنيا طلب لوگ: دنيا طلب لوگوں كى كمزورى ١

ذلت: اخروى ذلت كے اسباب ٩

سبيل الله : ١، ٢، ٣، ٤، ٨، ١٠، ١٢ سبيل الله كى قدر و قيمت ٥

شہدا: شہدا كا اجر و ثواب ١١

قدر و قيمت : قدر و قيمت كا معيار ٥

قدر و قيمت كى تعيين:

۶۱۲

قدر و قيمت كى غلط تعيين كے اثرات ٦

مبارزت: مبارزت كا اجر ٨

مجاہدين: ٢ مجاہدين كا اجر ١٠، ١١;مجاہدين كا زُھد ٣;مجاہدين كى آخرت طلبى ٣; مجاہدين كى دور انديشى ٣;مجاہدين كى صفات ٣;مجاہدين كى فتح ١٢;مجاہدين كے فضائل ١٢ نظريہ كائنا ت او ر آئيڈيالوجي: ٦

آیت(۷۵)

( وَمَا لَكُمْ لاَ تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاء وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَـذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ وَلِيًّا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ نَصِيرًا ) اور آخر تمھيں كيا ہو گيا ہے كہ تم الله كى راہ ميں اور ان كمزور مردوں ،عورتوں اور بچوں كے لئے جہاد نہيں كرتے ہو جنھيں كمزور بنا كر ركھا گيا ہے اور جو برابر دعا كرتے ہيں كہ خدا يا ہميں اس قريہ سے نجات دے دے جس كے باشندے ظالم ہيں او رہمارے لئے كو ئي سرپرست اوراپنى طرف سے مددگار قرار دے دے _

١_ راہ خدا ميں جہاد كا واجب ہونا_و ما لكم لاتقاتلون فى سبيل الله

٢_ مستضعفين كى نجات كيلئے جنگ و جدوجہد كرنے كا واجب ہونا_و ما لكم لاتقاتلون فى سبيل الله والمستضعفين

آيت كے ذيل كے قرينے سے مستضعفين كيلئے جنگ سے مراد، انہيں ظالموں كے چنگل سے نكالنے كيلئے جنگ كرنا ہے_ مذكورہ بالا مطلب ميں ''المستضعفين ''كو ''الله ''پر عطف كيا گيا ہے_

٣_ راہ خدا ميں اور مستضعفين كى نجات كيلئے جہاد سے

۶۱۳

تخلف كرنے والے افراد كى خداوند متعال كى طرف سے سرزنش _و ما لكم لاتقاتلون فى سبيل الله والمستضعفين

٤_ راہ خدا ميں جہاد كے مصاديق ميں سے ايك، موحد مستضعفين كى نجات كيلئے جنگ كرنا ہے_

و مالكم لاتقاتلون فى سبيل الله والمستضعفين راہ مستضعفين سے مراد ان كى نجات ہے_ بنابرايں ''المستضعفين''، ''سبيل الله ''پر عطف ہے اور يہ عام پر خاص كا عطف ہے_ چونكہ جو كچھ حكم خدا وندمتعال سے انجام پاتا ہے وہ ''سبيل الله ''سے باہر نہيں ہوسكتا_

٥_ ظلم و ستم ميں پسے ہوئے عورتيں ،مرد اور بچے، مستضعفين كے مصاديق ميں سے ہيں _والمستضعفين من الرجال والنساء والولدان الّذين يقولون ربّنا اخرجنا من هذه القرية الظالم ا هلها

٦_ كفر و شرك كے ماحول سے بچوں كو دور ركھنا اور نجات دلانا، مؤمنين كے فرائض ميں سے ہے_والولدان الظالم اهلها

٧_ مختلف قوتوں كو اكٹھا كرنے كيلئے قرآن كا انسانى احساسات سے استفادہ كرنا_و مالكم لاتقاتلون فى سبيل الله و المستضعفين من الرجال والنساء والولدان

٨_ ظلم و ستم پر مبنى ماحول ميں زندگى گذارنے كا ناروا ہونا_يقولون ربّنا اخرجنا من هذه القرية الظالم ا هلها

جملہ ''الظالم اہلھا''كے ظاہر سے پتہ چلتا ہے كہ مستضعفين كے قريہ سے نكلنے كى خواہش كى اصلى علت، اس قريہ كے رہنے والوں كا ظالم ہونا ہے نہ يہ كہ وہ ظلم وستم كا نشانہ ہيں اگرچہ مجموعى طور پر آيت سے يہى ظاہر ہوتا ہے كہ ان پر ظلم ہورہا ہے_

٩_ صدر اسلام كے بعض مسلمانوں كا كفار مكہ كے ظلم و ستم كے تحت تسلط ہونا_و ما لكم لاتقاتلون فى سبيل الله و المستضعفين يقولون ربّنا اخرجنا من هذه القرية الظّالم اهلها بہت سے مفسرين كى رائے ہے كہ مذكورہ آيت ان مسلمانوں كے بارے ميں ہے جو فتح مكہ سے پہلے وہاں تھے اور جنہيں ہجرت سے روكا جا رہا تھا_

١٠_ مكہ كے مظلوم و مستضعف مسلمانوں كا اپنے حاكم كے

۶۱۴

ظلم و ستم سے نجات پانے كيلئے اپنے پروردگار كے حضور دعا كرنا_والمستضعفين الّذين يقولون ربّنا اخرجنا من هذه القرية الظّالم اهلها

١١_ ظلم و ستم كے تحت زندگى گذارنے والے خداپرست مستضعفين كے بارے ميں اسلامى معاشرے كى بين الاقوامى ذمہ داري_و مالكم لاتقاتلون فى سبيل الله والمستضعفين الّذين يقولون ربّنا اخرجنا من هذه القرية الظّالم اهلها

١٢_ موحّد مستضعفين كى نجات كيلئے ابتدائي جہاد كا جواز_ما لكم لاتقاتلون فى سبيل الله والمستضعفين الّذين يقولون ربّنا اخرجنا من هذه القرية ا لظالم اهلها

١٣_ كمزور لوگوں پر جابرانہ تسلط كى ممانعت_والمستضعفين اخرجنا من هذه القرية الظّالم اهلها

''استضعفہ''يعنى اُسے ضعيف و كمزور جان كر اس پر مسلط ہوگيا_ چونكہ ضعيف كرنے والے ظالم شمار كئے گئے ہيں اس سے اس فعل كى حرمت و ممانعت ظاہر ہوتى ہے_

١٤_ افرادى قوت اور كمان، ظالموں كے خلاف جدوجہد كى دو بنيادى شرائط ہيں _اخرجنا من هذه القرية الظّالم اهلها و اجعل لنا من لدنك وليّاً واجعل لنا من لدنك نصيراً

١٥_ صدر اسلام كے مستضعف مسلمانوں كا، مكہ كے كفر پيشہ ظالموں سے نجات پانے كيلئے خداوند متعال كى طرف سے افرادى قوت اور كمانڈر مہيا كرنے كى درخواست كرنا_واجعل لنا من لدنك ولياً واجعل لنا من لدنك نصيراً

١٦_ خداوند متعال كى بارگاہ ميں دعا، مشكلات سے نجات پانے كا راستہ ہموار كرتى ہے_واجعل لنا من لدنك وليّاً واجعل لنا من لدنك نصيراً

١٧_ ربوبيت خداوند متعال كى طرف توجّہ كا آداب دعا ميں سے ہونا_ ربّنا اخرجنا واجعل لنا من لدنك ولياً واجعل لنا من لدنك نصيراً

١٨_ مستضعفين مكہ كى نجات كيلئے خداوند متعال كى طرف سے جہاد كا حكم صادر ہونے كے ہمراہ ان كى دعا قبول ہونا_

و ما لكم لاتقاتلون الذين يقولون ربّنا اخرجنا

۶۱۵

١٩_ اسلام كا آزادى بخش لشكر، موحّد مستضعفين كى نجات كيلئے نصرت الہى ہے_

وما لكم لاتقاتلون ...واجعل لنا من لدنك نصيراً

٢٠_ الہى رہبروں كى ولايت قبول كرنے كے نتيجے ميں خداوند متعال كى نصرت و امداد كا آنا_*

و اجعل لنا من لدنك و لياً و اجعل لنا من لدنك نصيراً

تعيين ''وليّ''كا تعيين ''نصير''پر مقدم ہونا مذكورہ بالا مطلبكى طرف اشارہ ہوسكتا ہے_

احساسات : احساسات كا كردار٧

احكام: ١، ٢، ١٢

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١٠، ١٥، ١٨

اللہ تعالى : اللہ تعالى كى امداد ١٩، ٢٠; اللہ تعالى كى ربوبيت ١٧; اللہ تعالى كى طرف سے سرزنش ٣

بچہ: مظلوم بچہ ٥ بچے كى نجات ٦

تبليغ: تبليغ كى روش ٧

جنگ: جنگ كے احكام ٢

جہاد: ابتدائي جہاد ١٢;جہاد كا وجوب ١، ٢;جہاد كے احكام ١،١٢; جہاد كے موارد ٤

حكومت: ظالمانہ حكومت ١٣

دارالكفر: دارالكفر سے نجات ٦;دارالكفر ميں زندگى ٨

دعا: دعا كى استجابت ١٨;دعا كے آداب ١٧;ظلم سے نجات كى دعا١٠، ١٥

ذكر: ذكر كى اہميت ١٧

سبيل الله : ١، ٣،٤، ١٨

سپاہ اسلام: ١٩

سختي: سختى كو آسان كرنے كا پيش خيمہ١٦

ظالمين: ظالمين كے خلاف جدوجہد كى شرائط ١٤

عورت :

۶۱۶

مظلوم عورت ٥

قيادت: دينى قيادت كى ولايت ٢٠

كفار: كفار اور مسلمان ٩;كفار مكہ كا ظلم ٩، ١٥

مبارزت: مبارزت ميں طاقت ١٤;مبارزت ميں كمان ١٤

گريز كرنے والے: گريز كرنے والوں كى سرزنش ٣

مرد: مظلوم مرد ٥

مستضعفين :٥ مستضعفين كا جہاد ١٨; مستضعفين كى دعا ١٠، ١٥; مستضعفين كى نجات، ٢، ٣، ٤، ١٢، ١٩; مستضعفين مكہ كى دعا ١٨ ;مظلوم مستضعفين ١١

مسلمان: صدر اسلام كے مسلمان ٩;مسلمانوں كى دعا ١٠، ١٥;مكہ كے مسلمان ١٠

معاشرہ: اسلامى معاشرے كى ذمہ دارى ١١

مناجات: مناجات كے اثرات ١٦

مؤمنين: مؤمنين كى ذمہ دارى ٦

واجبات: ١،٢

آیت ( ۷۶)

( الَّذِينَ آمَنُواْ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَالَّذِينَ كَفَرُواْ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ الطَّاغُوتِ فَقَاتِلُواْ أَوْلِيَاء الشَّيْطَانِ إِنَّ كَيْدَ الشَّيْطَانِ كَانَ ضَعِيفًا )

ايمان والے ہميشہ الله كى راہ ميں جہاد كرتے ہيں او رجوكافر ہيں وہ ہميشہ طاغوت كى راہ ميں لڑتے ہيں لہذا تم شيطان كے ساتھيوں سے جہاد كرو بيشك شيطان كامكر بہت كمزور ہوتا ہے _

١_ حقيقى مؤمنين كى واضح خصوصيات ميں سے ايك راہ خدا ميں لڑنا ہے_الّذين امنوا يقاتلون فى سبيل الله

٢_ راہ خدا ميں جنگ كرنا، ايمان كى نشانيوں ميں سے

۶۱۷

ہے_الذين امنوا يقاتلون فى سبيل الله

٣_ كفار كا طاغوت كى راہ ميں لڑنا اور جنگ كرنا_والذين كفروا يقاتلون فى سبيل الطاغوت

٤_ طاغوت كے ہم ركاب جنگ كرنا، كفر كى علامت ہے_والذين كفروا يقاتلون فى سبيل الطاغوت

٥_ طاغوت كو تقويت پہنچانا، كفار كى خصوصيات ميں سے ہے_والّذين كفروا يقاتلون فى سبيل الطاغوت

٦_ شيطان كے حاميوں (كفار و طاغوت) كے ساتھ جنگ كرنا واجب ہے_والّذين كفروا يقاتلون فى سبيل الطاغوت فقاتلوا اولياء الشّيطان

٧_ طاغوت اور اس كيلئے راہ ہموار كرنے والے، شيطان كے دوست اور حامى ہيں _والّذين كفروا يقاتلون فى سبيل الطّاغوت فقاتلوا اولياء الشيطان ''فقاتلوا'' ميں فائے تفريع كے قرينے سے شيطان كے اوليا ء سے مراد كفار اور طاغوت ہيں _ ياد ر ہے كہ مذكورہ بالا مطلب ميں شيطان كو غيرطاغوت كے طور پر ليا گيا ہے_

٨_ خدا كى راہ اور طاغوت و شيطان كى راہ ميں تضاد ہے_الّذين امنوا يقاتلون فى سبيل الله والّذين كفروا يقاتلون فى سبيل الطّاغوت فقاتلوا اولياء الشيطان

٩_ طاغوت، شيطان ہيں اور كفار ان كے مددگار و حامى ہيں _والذين كفروا يقاتلون فى سبيل الطّاغوت فقاتلوا اولياء الشيطان يہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ شيطان سے مراد وہى طاغوت ہو_اس صورت ميں فائے تفريع كے قرينے سے، اوليائے شيطان سے مراد كفار ہوں گے_

١٠_ شيطان كے دوستوں (كفار و طاغوت) كے ساتھ جنگ كرنا، راہ خدا ميں لڑنے كا واضح مصداق ہے_

الّذين امنوا يقاتلون فى سبيل الله فقاتلوا اولياء الشيطان

١١_ شياطين اور طاغوت كے حيلوں و منصوبوں كى بنياد كا كمزور و سست ہونا_والذين كفروا يقاتلون فى سبيل الطاغوت انّ كيد الشيطان كان ضعيفاً

١٢_ مؤمنين كے حوصلے بلند كرنے كيلئے دشمن كى كمزوريوں كو بيان كرنا، قرآنى روش ہے_

۶۱۸

الّذين امنوا يقاتلون فى سبيل الله فقاتلوا اولياء الشيطان انّ كيد الشيطان كان ضعيفاً جہاد كے حكم كے بعد شيطانى حيلوں اور تدبيروں كے كمزور ہونے كى ياددلانے كا مقصد كفار كے ساتھ لڑنے ميں مسلمانوں كے حوصلوں كو بلند كرنا اور ان كى پريشانى كو ختم كرنا ہے_

١٣_ شياطين كا ہميشہ مؤمنين كے خلاف مكر و فريب اور سازش كرنے ميں مصروف رہنا_ان كيد الشيطان كان ضعيفاً

١٤_ فتح اور شكست ميں جنگى طريقہ كار اور منصوبہ بندى كا بنيادى اور اہم كردار_انّ كيد الشيطان كان ضعيفاً جو خداوند متعال نے كفار كے مقابلے ميں مؤمنين كو حركت ميں لانے كيلئے كفار كے منصوبوں كے كمزور و ناتوان ہونے كى ياددہانى كرائي ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے كہ جنگى طريقہ كار اور منصوبہ بندي، فتح و كامرانى ميں اہم كردار ادا كرتى ہے_

١٥_ طاغوت كے محاذ پر جنگ و پيكار كرنے والے كفار كا ضعيف و ناتوان ہونا_والذين كفروا يقاتلون فى سبيل الطاغوت انّ كيد الشيطان كان ضعيفاً

احكام:٦

ايمان: ايمان كى علامتيں ٢

جنگ: جنگ كے احكام٦;ناپسنديدہ جنگ ٣

جہاد: جہاد سے تخلف كرنے والے ٣; جہاد كے اثرات ٢; جہاد كے موارد ١٠

حوصلہ بلند كرنا: حوصلے بلند كرنے كے اسباب ١٢

دشمن: دشمن كى كمزورى بيان كرنا ،١٢

سبيل الله : ١،٢،١٠ سبيل الله اور شيطان ٨;سبيل الله اور طاغوت ٨

شكست: شكست كے اسباب ١٤

شياطين: شياطين كا مكر ١٣; شياطين كى سازش ١١، ١٣;شياطين كے خلاف جنگ ٦

شيطان: شيطان كے دوست ٧; شيطان كے دوستوں كے خلاف جنگ ١٠

طاغوت: راہ طاغوت ميں جنگ ٣، ٤، ١٥;طاغوت كى تقويت

۶۱۹

٥;طاغوت كى سازش ١١;طاغوت كى شيطنت ٩; طاغوت كے خلاف جنگ ١٠; طاغوت كے خلاف مبارزت٦;طاغوت كے دوست ٧

فتح: فتح كے اسباب ١٤

كفا ر: كفار اور طاغوت ٩;كفار كى جنگ ٣;كفار كى خصوصيت ٥; كفار كى كمزورى ١٥;كفار كے خلاف مبارزت ٦;كفار كے ساتھ جنگ ١٠

كفر: كفر كى علامتيں ٤

مبارزت : مبارزت كى روش كا كردرار ١٤

مؤمنين: مؤمنين اور شياطين ١٣; مؤمنين كا جہاد ١;مؤمنين كى صفات ١

واجبات: ٦

آیت( ۷۷)

( أَلَمْ تَرَ إِلَی الَّذِينَ قِيلَ لَهُمْ كُفُّواْ أَيْدِيَكُمْ وَأَقِيمُواْ الصّلوةَ وَآتُواْ الزَّكَوةَ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَيْهِمُ الْقِتَالُ إِذَا فَرِيقٌ مِّنْهُمْ يَخْشَوْنَ النَّاسَ كَخَشْيَةِ اللّهِ أَوْ أَشَدَّ خَشْيَةً وَقَالُواْ رَبَّنَا لِمَ كَتَبْتَ عَلَيْنَا الْقِتَالَ لَوْلا أَخَّرْتَنَا إِلَی أَجَلٍ قَرِيبٍ قُلْ مَتَاعُ الدَّنْيَا قَلِيلٌ وَالآخِرَةُ خَيْرٌ لِّمَنِ اتَّقَی وَلاَ تُظْلَمُونَ فَتِيلاً ) كيا تم نے لوگوں كو نہيں ديكھا جن سے كہا گيا تھاكہ ہاتھ روكے ركھو او رنماز قائم كرو ، زكوة ادا كرو (تو بے چين ہو گئے ) او رجہاد واجب كرديا گيا تو ايك گروہ لوگوں (دشمنوں ) سے اس قدرڈرتا تھا جيسے خدا سے ڈرتا ہو يا اس سے بھى كچھ زيادہ او ريہ كہتے ہيں كہ خدا يا اتنى جلدى كيوں جہاد واجب كرد يا كاش تھوڑى مدت تك او رٹال ديا جاتا پيغمبر آپ كہہ ديجئے كہ دنيا كا سرمايہ بہت تھوڑا ہے او رآخرت صاحبان تقوي كے لئے بہترين جگہ ہے او رتم پر دھا گہ برابر بھى ظلم نہيں كيا جائے گا _

١_ پيغمبر(ص) مسلمانوں كو مكہ ميں كفار كے ساتھ مسلح جنگ سے روكتے تھے_الم تر الى الّذين قيل لهم كفّوا ايديكم

۶۲۰

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797