تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما5%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 175635 / ڈاؤنلوڈ: 5328
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۳

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

الآخر و يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

٦_ اہل كتاب كے وہ افراد جو اطاعت الہى بجالائے اور راتوں ميں آيات الہى كى تلاوت كى اور اسكى بارگاہ ميں سجدہ ريز ہوئے، صالحين ميں سے ہيں _من ا هل الكتاب امة قائمة و اولئك من الصالحين

٧_ اہل كتاب كے بعض افراد جو خدا اور روز جزا پہ ايمان ركھتے ہيں نيكى كا حكم ديتے اور برائي سے روكتے ہيں اور كارخير ميں جلدى كرتے ہيں وہ صالحين كى نسل سے ہيں _من ا هل الكتاب امة يؤمنون بالله واولئك من الصالحين

٨_ احكام دين پر كاربند رہنا (خدا كى اطاعت)، آيات خدا كى تلاوت، اسكى بارگاہ ميں سجدہ كرنا، خدا اور روز جزا پر ايمان، امربالمعروف اور نہى عن المنكراور كارخير ميں جلدى كرنا نيك اور شائستہ امت كى خصوصيات ہيں _امة قائمة و اولئك من الصالحين

٩_ انسانوں كى شخصيت بنانے ميں عدل و انصاف كى رعايت اور بلند انسانى اقدار كے احترام كا لازمى ہونا_

ليسوا سواء من ا هل الكتاب امة يؤمنون بالله باوجود اسكے كہ اس آيت ميں مذكورہ افراد اہل كتاب ہيں ان كے كاموں كى جانچ پڑتال ميں عدل و انصاف كو مدنظر ركھا گيا ہے_

١٠_ انسانوں كا صالح و نيك ہونا خدا اور روز جزا پر ايمان، امربالمعروف اور نہى عن المنكر (دوسروں كى اصلاح) اوركارخير ميں جلدى كرنے كے مرہون منت ہيں _يؤمنون بالله و اولئك من الصالحين

١١_ انسانوں كا صالح ہونا خدا كى اطاعت كے استوار رہنے، راتوں ميں آيات الہى كى تلاوت كرنے اور اسكى بارگاہ ميں سجدہ كرنے ميں مضمر ہے_امة قائمة و هم يسجدون و اولئك من الصالحين

١٢_ خدا كى طرف سے اہل كتاب كے مؤمنين كى تعريف_من ا هل الكتاب امة ...يؤمنون بالله

١٣_ اطاعت خدا كا بجالانا، اسكى آيات كى تلاوت كرنا، اسكى بارگاہ ميں سجدہ كرنا، خدا اور روز جزا پہ ايمان لانا، امربالمعروف اور نہى عن المنكر اور كارخير ميں

۲۱

جلدى كرنا، حبل الہى ہے*_ضربت عليهم الذلة الا بحبل من الله ليسوا سواء من ا هل الكتاب يؤمنون بالله و يسارعون فى الخيرات ايسا لگتا ہے كہ مذكورہ صفات ''حبل الله ''كو بيان كرتى ہيں ، چونكہ ان صفات والے افراد قطعاً ذلت و رسوائي سے دور ہيں _

١٤_ اہل كتاب ميں سے صالح افراد، ذلت و رسوائي سے آسودہ خاطر اور خدا كے غضب سے محفوظ ہيں _

ضربت عليهم الذلة ليسوا سواء من ا هل الكتاب امة قائمة و اولئك من الصالحين

١٥_ عبدالله بن سلام اور اہل كتاب كا ايك گروہ اسلام كى طرف مائل ہوكر صالحين ميں سے ہوگئے_

من ا هل الكتاب امة قائمة و اولئك من الصالحين شان نزول ميں آيا ہے: جب عبدالله بن سلام اور اہل كتاب كا ايك گروہ اسلام لايا، تو احبار (يہودى علمائ) نے كہا ہم ميں سے صرف شرپسند، پيغمبر(ص) پر ايمان لائے ہيں _(مجمع البيان)

آيات خدا: آيات خدا كى تلاوت ٦، ٨، ١١، ١٣

اديان: اديان كى ہم آہنگى ٥

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ١٥

اطاعت: خدا كى اطاعت ٦، ٨، ١١، ١٣

الله تعالى: الله تعالى كا غضب ١٤

امتيں : بہترين امتيں ٨

امربالمعروف: ١، ٢، ٥، ٧، ٨، ١٣ امربالمعروف كى اہميت ٣;امربالمعروف كى قدرو قيمت ٤; امربالمعروف كے اثرات ١٠

اہل كتاب: اہل كتاب كا تہجد ٦; اہل كتاب كا دين ٢; اہل كتاب كے صالحين٦، ١٤; اہل كتاب كے مؤمنين ١، ٦، ٧، ١٢

۲۲

ايمان: ايمان كى قدروقيمت ٤;ايمان كے اثرات ١٠;خدا پر ايمان ١، ٤، ٥، ٧، ٨، ١٠،١٣; معاد پر ايمان ١،٤ ،٥، ٧، ٨،١٠

تہجد: ٦ تہجد كے اثرات ١١

حبل الله : ١٣

دين: دين قبول كرنا ١٥

ذلت: ذلت سے رہائي كے عوامل ١٤

رشد و تكامل: رشد و تكامل كے عوامل١٠، ١١

سجدہ: سجدہ كى اہميت ٨، ١٣; سجدہ كے اثرات ١١

صالحين: ٧، ١٥

عدل و انصاف: جانچنے ميں عدل وانصاف ٩

قدروقيمت: قدروقيمت كے معيارات٩

قدروقيمت جانچنا: قدروقيمت جانچنے كے معيار ات٩

قيامت: ١، ٤، ٥، ٧، ٨، ١٠

مدح و مذمت: ١٢

مؤمنين : مؤمنين كا مقام ١٢

نہى عن المنكر: ١، ٢، ٥، ٧، ٨، ١٣ نہى عن المنكر كى اہميت ٣; نہى عن المنكر كى قدروقيمت ٤;نہى عن المنكر كے اثرات ١٠

نيكي: نيكى ميں جلدى ١، ٤، ٧، ٨، ١٠، ١٣

۲۳

آیت ( ۱۱ ۵ )

( وَمَا يَفْعَلُواْ مِنْ خَيْرٍ فَلَن يُكْفَرُوْهُ وَاللّهُ عَلِيمٌ بِالْمُتَّقِينَ )

يہ جوبھى خير كريں گے اس كاانكار نہ كيا جائے گااور الله متقين كے اعمال سے خوب باخبر ہے _

١_ خدا كى طرف سے صالحين كے نيك اعمال كى جزا كا يقينى ہونا_و اولئك من الصالحين_ و ما يفعلوا من خير فلن يكفروه

٢_ اہل كتاب كے صالحين كے نيك اعمال كى جزا كا خدا كى طرف سے يقينى ہونا_من ا هل الكتاب و اولئك من الصالحين_ وما يفعلوا من خير فلن يكفروه

٣_ صالحين كے نيك اعمال كبھى خدا كى طرف سے بھلائے نہ جائيں گے اور نہ ہى بے پرواہى كا شكار ہوں گے_

و اولئك من الصالحين_ وما يفعلوا من خير فلن يكفروه

٤_ اطاعت الہى ، راتوں كو سجدے كى حالت ميں اسكي آيات كى تلاوت كرنا، خدا اور روز جزا پہ ايمان ركھنا، امربالمعروف اور نہى عن المنكر كرنا اور كارخير ميں جلدى كرنا نيك اعمال ميں سے ہيں _

من ا هل الكتاب امة قائمة و ما يفعلوا من خير

٥_ خدا كى طرف سے نيك اعمال كا صلہ اس صورت ميں ملے گا جب نيك اعمال كو انجام دينے والے افراد صالح ہوں گے_و اولئك من الصالحين_ و ما يفعلوا من خير فلن يكفروه ''مايفعلوا''ميں فاعل (واو) ضمير ہے جو صالحين كى طرف لوٹ رہى ہے، يعنى اگر صالحين نيك عمل انجام ديں تو انہيں اس كا صلہ ملے گا_

٦_ خداوند متعال كا متقين كے بارے ميں وسيع و دائمى علم_

۲۴

والله عليم بالمتقين

٧_ امر خداوندى كو قائم كرنا، اسكى آيات كى تلاوت، سجدہ، خدا اور روز جزا پہ ايمان، امربالمعروف اور نہى عن المنكر، اور نيك كام ميں جلدى كرنا متقين كى خصوصيات ميں سے ہيں _امة قائمة يتلون آيات الله والله عليم بالمتقين

آيت ان لوگوں كى جزا كو بيان كرنے كے بارے ميں ہے كہ جن ميں مذكورہ بالا صفات پائي جاتى ہوں ، انہيں آيت نے متقين كہا ہے پس يہ متقين كے اوصاف ہيں _

٨_ پرہيزگار اپنے نيك اعمال كى وجہ سے خدا كى طرف سے جزا پاتے ہيں _و ما يفعلوا من خير فلن يكفروه والله عليم بالمتقين

٩_ خدا اور روز جزا پہ ايمان اور عمل صالح انسان كے منزل تقوي كو پانے كے باعث ہيں *_امة قائمة يؤمنون بالله واليوم الآخر والله عليم بالمتقين امربالمعروف كرنے والے اور مؤمنين كو متقى كہنا يا تو اس وجہ سے ہے كہ جن ميں مذكورہ بالا صفات ہوں وہ متقى ہيں يا اس وجہ سے ہے كہ مذكورہ بالا صفات تقوي كا موجب بنتى ہيں _

١٠_ خدا كے وسيع اور دائمى علم پر توجہ انسان كو اعمال خير اور تقوي پر ابھارتى ہے_و ما يفعلوا من خير فلن يكفروه والله عليم بالمتقين نيك اعمال اور ان كى جزا كے بارے ميں خدا كے علم كے ذكر كا مقصد لوگوں كو نيك اعمال كى ترغيب دلانا ہے_

١١_ اہل كتاب كے بعض افراد، متقى اور نيك اعمال كرنے والے ہيں _

من ا هل الكتاب امة قائمة و ما يفعلوا من خير

آيات خدا: آيات خدا كى تلاوت ٤، ٧

اجر: اجر كے اسباب ٥، ٨

اطاعت: خداكى اطاعت ٤، ٧

الله تعالى: الله تعالى كا علم ٦، ١٠

امربالمعروف: ٤، ٧

۲۵

اہل كتاب: اہل كتاب كے صالحين ٢;اہل كتاب كے متقين ١١

ايمان: ايمان كے اثرات ٩;خدا پر ايمان ٤، ٧، ٩; قيامت پر ايمان٤، ٧، ٩

تحريك: تحريك كے عوامل ١٠

تقوي: تقوى كا اجر ٨;تقوي كے اثرات ٨;تقوي كے اسباب ٩، ١٠

تہجد: تہجد كى اہميت ٤

سجدہ: سجدہ كى اہميت ٤

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ پر عمل كے اسباب ١٠

صالحين: صالحين كا اجر ١، ٢، ٣;صالحين كا عمل ٣

علم: ٦، ١٠

عمل: ١٠ عمل كا اجر ١، ٢; عمل كے اثرات ٥

عمل صالح: ٤، ٥ عمل صالح كا اجر ٨;عمل صالح كے اثرات ٩

قيامت: ٤، ٧، ٩

متقين: ٦ متقين كا اجر ٨;متقين كى صفات ٧

نہى عن المنكر: ٤، ٧

نيت: نيت كى اہميت ٥

نيكي: نيكى ميں جلدى ٤، ٧

۲۶

آیت(۱۱۶)

( إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ لَن تُغْنِيَ عَنْهُمْ أَمْوَالُهُمْ وَلاَ أَوْلاَدُهُم مِّنَ اللّهِ شَيْئًا وَأُوْلَئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ )

جن لوگوں نے كفر اختيار كيا ان كے مال و اولاد كچھ كام نہ آئيں گے اور يہ حقيقى جہنمى ہيں اور وہيں ہميشہ رہنے والے ہيں _

١_ كافروں كا مال اور ان كى اولاد انہيں عذاب خدا سے نہيں بجا سكتے_

ان الذين كفروا لن تغنى عنهم اموالهم و لااولادهم من الله شيئاً ''اغني''كا لفظ جب ''عن'' كے ساتھ متعدى ہو تو ''دفع ''كے معنى ميں آتا ہے _ لہذا ''لن تغني'' يعنى نہيں بچاسكتا_ (روح المعاني)

٢_ ذلت و رسوائي اور غضب خدا ميں مبتلا ہونے كى صورت ميں ، كافروں كى نظر ميں مال و اولاد ان كا واحد سہارا ہے_

ضربت عليهم الذلة ...وباء و بغضب من الله ان الذين كفروا لن تغني ظاهراً ''الذين كفروا''سے مراد اہل كتاب كا وہى كافر طبقہ ہے جن كے حالات سابقہ آيات ميں بيان كئے جاچكے ہيں _

٣_ انسان ہميشہ خدا كا محتاج ہے_ان الذين كفروا لن تغنى عنهم من الله شيئاً

٤_ مال و اولاد (انسان كے مادى وسائل) كفر كے محاذ پر خدا كے انكار سے پيدا ہونے والے خلا كو پرنہيں كرسكتے_

ان الذين كفروا لن تغنى عنهم اموالهم و لااولادهم من الله شيئا

٥_ خدا كى مشيت كے آگے كافروں كا بے بس ہونا_ان الذين كفروا لن تغنى عنهم ...من الله

٦_ كفار كى ذاتى ملكيت كا معتبر و قانونى ہونا_لن تغنى عنهم اموالهم

۲۷

٧_ مال و اولاد (مالى اور افرادى قوت) انسان كيلئے سب سے اہم مادى سرمايہ ہے_ان الذين كفروا لن تغنى عنهم اموالهم و لااولادهم اسكے باوجود كہ كسى چيز كو خدا كى برابرى كى طاقت نہيں ، پھر بھى مال و اولاد كا ذكر اس كى خصوصيت اور اہميت كى دليل ہے_

٨_ مال و اولاد (انسان كے مادى وسائل) قدروقيمت كا معيار نہيں ہے_ليسوا سواء امة قائمة لن تغنى عنهم اموالهم و لااولادهم من الله شيئاً

٩_ خدا كى مرضى و منشا كے آگے مال و اولاد كا بے اثر ہونا_لن تغنى عنهم اموالهم و لااولادهم من الله شيئا

١٠_ كافر آتش جہنم ميں ہميشہ كيلئے رہيں گے_ان الذين كفروا واولئك اصحاب النارهم فيها خالدون

١١_ كفر، آتش جہنم ميں ہميشہ رہنے كا سبب_ان الذين كفروا واولئك اصحاب النارهم فيها خالدون

١٢_ اعمال كے انجام اور وعدہ وعيد كے بيان كے ذريعے لوگوں كى اصلاح كرنا اور انہيں كفر سے روكنا قرآن كے اصلاحى طريقوں ميں سے ايك ہے_و ما يفعلوا من خير فلن يكفروه و اولئك اصحاب النار هم فيها خالدون

١٣_ جہنم كى دائمى آگ، اہل كتاب كے كفر كا انجام ہے_ان الذين كفروا و اولئك اصحاب النار هم فيها خالدون

سابقہ آيات كے پيش نظر ''الذين''سے مراد اہل كتاب كے كافر افراد ہيں _

الله تعالى: الله تعالى كا ارادہ ٩ ;الله تعالى كا غضب ٢;الله تعالى كى مشيت ٥، ٩

انسان: انسان كا سرمايہ ٧;انسان كى روحانى ضروريات ٣، ٤

اولاد: ١، ٢ اولاد كى قدروقيمت ٤، ٧، ٨، ٩

اہل كتاب: كافراہل كتاب ١٣

۲۸

ايمان: خدا پر ايمان ٤

بشارت و انذار: ١٢

تربيت: تربيت كے طريقے ١٢

جہنم: جہنم كى آگ ١٠، ١٣;جہنم ميں ہميشہ رہنا ١٠، ١١ ; كفار كا جہنم ميں ہونا ١٠

جہنمي: ١٠

ذاتي ملكيت: ٦

ذلت: ٢

رشد و تكامل: رشد و تكامل كے عوامل ١٢

عذاب: اہل عذاب ١;عذاب كے اسباب ١١

عمل: عمل كے اثرات ١٢

قدروقيمت: قدروقيمت كے معيارات ٨

كفار: ١٠ كفار كا مال ١، ٢; كفار كى اولاد ١، ٢ ;كفار كى ذلت ٢; كفار كى سزا ١، ١٣;كفار كے احكام ٦;كفار كے عقائد ٢;كفار كيلئے پناہ كا نہ ہونا ٥

كفر: كفر كے اثرات ٤، ١١

مادى وسائل ١، ٤، ٧، ٨، ٩

مال: ١، ٢ مال كى قدروقيمت ٤، ٧، ٨، ٩

۲۹

آیت (۱۱۷)

( مَثَلُ مَا يُنفِقُونَ فِي هِذِهِ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا كَمَثَلِ رِيحٍ فِيهَا صِرٌّ أَصَابَتْ حَرْثَ قَوْمٍ ظَلَمُواْ أَنفُسَهُمْ فَأَهْلَكَتْهُ وَمَا ظَلَمَهُمُ اللّهُ وَلَكِنْ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ )

يہ لوگ زندگانى دنيا ميں جو كچھ خرچ كرتے ہيں اس كى مثال اس ہوا كى ہے جس ميں بہت پالا ہو اور وہ اس قوم كے كھيتوں پر گر پڑے جنھوں نے اپنے اوپر ظلم كيا ہے اور اسے تباہ كردے اور يہ ظلم ان پر خدا نے نہيں كيا ہے بلكہ يہ خود اپنے اوپر ظلم كرتے ہيں _

١_ جو كچھ كافر اس دنيا ميں خرچ كرتے ہيں وہ اس سخت ٹھنڈى ہوا كى مانند ہے، جو اپنے نفس پر ظلم كرنے والى قوم كى كھيتى پرچلے اور اسے نابود كردے_مثل ما ينفقون فى هذه الحيوة الدنيا فاهلكته

٢_ كفر، انسان كو اپنے انفاق (كارخير) كے ثمرات سے محروم كرنے كا موجب بنتا ہے_ان الذين كفروا مثل ما ينفقون فى هذه الحيوة الدنيا فاهلكته

٣_ كافروں كے انفاق كا نتيجہ مادى وسائل كى بربادى كى صورت ميں نكلتا ہے_مثل ما ينفقون فى هذه الحيوة الدنيا كمثل ريح فيها صر اصابت حرث قوم ظلموا انفسهم فاهلكته

٤_ اپنے انفاق كے ثمرات سے بہرہ ور ہونے كى شرط ايمان ہے_ *ان الذين كفروا مثل ما ينفقون كمثل ريح فيها صر اصابت حرث قوم يہ مطلب ''ان الذين كفروا '' كے مفہوم سے حاصل ہوتا ہے_

٥_ كافروں كے انفاق كا بے ثمر ہونا، ان كے مادى وسائل كے خدا سے بے نياز نہ سكنے كا ايك نمونہ ہے_

۳۰

ان الذين كفروا لن تغنى عنهم اموالهم من الله مثل ما ينفقون كمثل ريح فيها صر اصابت حرث قوم

٦_ انسان كا كفر، اپنے نفس پر ظلم ہے_ان الذين كفروا حرث قوم ظلموا انفسهم و ما ظلمهم الله و لكن انفسهم يظلمون

٧_ انفاق سے كفار كا مقصد پست دنياوى زندگى كو پانا ہے_*مثل ما ينفقون فى هذه الحيوة الدنيا

انفاق كو دنياوى زندگى سے مقيد كرنا كافروں كى اس نيت كا بيان ہوسكتا ہے كہ انفاق سے ان كا مقصد صرف دنياوى زندگى حاصل كرنا ہے_

٨_ انفاق ميں دنيا كو مدنظر ركھنا، اپنے نفس پر ظلم ہے_*مثل ما ينفقون فى هذه الحيوة الدنيا كمثل ريح فيها صر اصابت حرث قوم ظلموا انفسهم

٩_ خدا كافروں پر ظلم نہيں كرتا بلكہ وہ خود اپنے آپ پر ظلم كرتے ہيں _و ما ظلمهم الله و لكن انفسهم يظلمون

١٠_ انفاق (اعمال خير) كا بے فائدہ ہونا اور كافروں كا انجام، ان كے اپنے اعمال كا نتيجہ ہے نہ كہ خداوند متعال كى طرف سے ہے_مثل ما ينفقون فى هذه الحيوة الدنيا كمثل ريح فيها صر اصابت حرث قوم و ما ظلمهم الله و لكن انفسهم يظلمون

الله تعالى: الله تعالى اور ظلم ٩;اللہ تعالى كا عدل ٩

انسان: انسان كى مادى ضروريات ٥

انفاق: ٢، ٣، ٥، ٧ ، ١٠ انفاق كا محرك ٨; انفاق كے اثرات ٢، ٤

ايمان: ايمان كے اثرات ٤

تحريك: تحريك كے عوامل ٧

دنيا پرستي: ٧، ٨

ظلم: ٩ اپنے نفس پر ظلم ٦، ٨، ٩

عمل: ا، ٢، ٥، ٧، ١٠ عمل كے اثرات و نتائج١٠ ;عمل كے صحيح ہونے كى شرط ٤

۳۱

قرآن كريم: قرآن كريم كى مثاليں ١

كفار: كفار كا انفاق ١، ٣، ٥، ٧، ١٠;كفار كا ظلم ٩ ;كفار كا عمل صالح ١، ٢، ٥، ٧، ١٠ ;كفار كى دنيا پرستى ٧

كفر: كفر كے اثرات ٢، ٦، ١٠

مادى وسائل: ٣، ٥

آیت(۱۱۸)

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَتَّخِذُواْ بِطَانَةً مِّن دُونِكُمْ لاَ يَأْلُونَكُمْ خَبَالاً وَدُّواْ مَا عَنِتُّمْ قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَاءُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ وَمَا تُخْفِي صُدُورُهُمْ أَكْبَرُ قَدْ بَيَّنَّا لَكُمُ الآيَاتِ إِن كُنتُمْ تَعْقِلُون َ )

اے ايمان والو خبردار غيروں كو اپنا رازدار نہ بنانا يہ تمھيں نقصان پہنچانے ميں كوئي كوتاہى نہ كريں گے _ يہ صرف تمھارى مشقت و مصيبت كے خواہش مند ہيں _ ان كى عداوت زبان سے بھى ظاہر ہے اور جو دل ميں چھپا ركھا ہے وہ تو بہت زيادہ ہے _ ہم نے تمھارے لئے نشانيوں كو واضح كركے بيان كرديا ہے اگر تم صاحبان عقل ہو _

١_ اہل ايمان كيلئے غيروں كو محرم رازبنانے سے پرہيز ضرورى ہے_يا ايها الذين آمنوا لاتتخدوا بطانة من دونكم ''بطانة''كے معنى استر كے كپڑے كے ہيں _ اسكے مقابلے ميں ''ظہارة'' ہے جو كپڑے كے اوپر كى تہہ كے معنى ميں ہے_ ''بطانة'' اس شخص كيلئےكنايہ كے طور پر استعمال ہوتا ہے جسے آپ نے اپنے كاموں سے باخبركرنےكيلئے چن لياہو_ (مفردات راغب)

٢_ اسلامى معاشرے كے رازوں اور اطلاعات كى

۳۲

اغيار(كافروں ،منافقوں اور ...) سے حفاظت ضرورى ہے_يا ايها الذين آمنوا لاتتخذوا بطانة من دونكم

٣_ ايمان سے محروم لوگوں ( اغيار )كے ساتھ دوستانہ اور صميمى تعلقات كو ممنوع قرار دينا_

يا ايها الذين آمنوا لاتتخذوا بطانة من دونكم رازدار قرار دينے سے نہى كرنا، دوستانہ اور مخلصانہ تعلقات كى نفى ہے_

٤_ ايمان سے تہى معاشروں اور غيروں كے مقابلے ميں ، مومن معاشرہ بلند مقام كا حامل ہے_*

يا ايها الذين آمنوا ...من دونكم لفظ ''غير''كى جگہ پر ''دون'' كا استعمال ايمان سے تہى معاشروں كے پست ہونے كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے_

٥_ دوستانہ اور مخلصانہ تعلقات كو وجود ميں لانے كا معيار اور محور ايمان ہے_يا ايها الذين آمنوا لاتتخذوا بطانة من دونكم يہ مطلب جملہ ''لا تتخذوا ...'' كے مفہوم سے حاصل ہوتا ہے_

٦_ مومنين اور ايمانى معاشرے ميں خلل اور فساد ڈالنے كيلئے ايمان سے محروم اور پرائے لوگوں كى مسلسل كوشش اور سازش_يا ايها الذين آمنوا لايالونكم خبالاً

٧_ ايمانى معاشرے كا رنج و تكليف اور مشقت ميں مبتلا ہونا اغياركى خواہش ہے_ودوا ما عنتم

'' ما عنتم'' ميں ما مصدريہ ہے اور'' عنت'' كے معنى تكليف اور مشقت كى شدت كے ہيں _

٨_ ايمانى معاشرے كا امن، رفاہ اور آسائش ميں ہونا، غيروں كيلئے غم و اندوہ كا باعث ہے_

ودوا ما عنتم مندرجہ بالا مطلب جملہ ''ودوا ما عنتم'' كے مفہوم سے حاصل كيا گيا ہے_

٩_ غيروں كى اسلام اور ايمانى معاشرے كے ساتھ دشمنى ان كى گفتار سے آشكار ہے_قد بدت البغضاء من افواههم

١٠_ انسان كے اندرونى رازوں كا خود بخود كلام و بيان ميں ظاہر ہو جانا_قد بدت البغضاء من افواههم

١١_ انسان كے اندر كى پہچان كا ايك ذريعہ اسكى زبان ہے_قد بدت البغضاء من افواههم

چونكہ وہ اپنا ما فى الضمير چھپانا چاہتے تھے ليكن ان كى باتوں سے ظاہر ہوگيا، اس سے مندرجہ بالا

۳۳

مطلب حاصل ہوتا ہے_

١٢_ دين كے دشمنوں كى سازشوں اور ان كے اثرورسوخ كے مقابلے ميں اسلامى معاشرے كى دائمى ہوشيارى كا ضرورى ہونا_يا ايها الذين آمنوا لايالونكم خبالا ودوا ما عنتم قد بدت البغضائ

غيروں كى دشمنى اور كينہ پرورى كا بيان ، دلالت كرتا ہے كہ ايمانى معاشرے كيلئے ضرورى ہے كہ ان كے بارے ميں ہوشيار ر ہے_

١٣_ اغيار كا مؤمنين كے ساتھ مخفى اور دلى بغض و كينہ اس سے كہيں زيادہ گہرا اور شديد ہے جتنا ان كى باتوں سے ظاہر ہوتا ہے_قد بدت البغضاء من افواههم و ما تخفى صدورهم اكبر

١٤_ خدا كى طرف سے غيروں (كافروں ) كى مسلمانوں اور اہل ايمان كے ساتھ دلى عداوتوں كا آشكار كيا جانا_

و ما تخفى صدورهم اكبر

١٥_ اہل كتاب كى مومنين كے ساتھ دلى عداوت، ان كے خلاف سازشيں كرنا اور ان كا برا چاہنا_ اور اسى طرح ايمانى معاشرے كے ان كے ساتھ قريبى تعلقات پيدا ہونے كا خطرہ_يا ايها الذين آمنوا لاتتخذوا بطانة من دونكم صدورهم اكبر يہ اس صورت ميں ہے كہ سابقہ آيات كى مناسبت سے ''من دونكم''سے مراد اہل كتاب ہوں _

١٦_ آغاز اسلام ميں ، بعض اہل كتاب كا مسلمانوں كے ساتھ دو غلاپن_قد بدت البغضاء من افواههم و ما تخفى صدورهم اكبر پہلى آيات كے قرينہ سے ''دونكم''سے مراد اہل كتاب ہيں اور يہ كہ وہ اپنى دلى عداوت كو چھپاكر ركھتے تھے ،اس سے ان كا دو غلاپن ظاہر ہوتا ہے_

١٧_ غيروں (كافروں ) كى گفتار اور ان كى اندرونى سوچوں كى تحقيق ،اسلامى معاشرہ كے خلاف ان كى سازشوں كو بے نقاب كرنے كيلئے ضرورى ہے_لاتتخذوا بطانة من دونكم لايا لونكم خبالا ودوا ما عنتم قد بدت البغضاء من افواههم و ما تخفى صدورهم اكبر

١٨_ غيروں (كافروں ) كى دشمني، سازشيں اور برا چاہنا، اسلامى معاشرے كے ان كے ساتھ تعلقات قائم نہ كرنے كى ايك وجہ ہے_لاتتخذوا لايالونكم خبالاً و ما تخفى صدورهم اكبر

۳۴

''لايالونكم ...''كا جملہ ''لاتتخذوا '' كيلئے علت ہے_

١٩_ اسلامى معاشرے كے غيروں كے ساتھ گہرے و محكم تعلقات معاشرے ميں غيروں كے اثرورسوخ اور ان كى طرف سے معاشرے ميں رخنہ اندازيوں كى راہ ہموار كرتے ہيں _لاتتخذوا بطانة من دونكم لايالونكم خبالاً

''لايالونكم ...''كا جملہ ''لاتتخذوا ...''كى علت بيان كر رہا ہے_

٢٠_ انسان كا سينہ، محبتوں اور نفرتوں كا مركز ہے_و ما تخفى فى صدورهم اكبر

٢١_ انسان كے اندرونى رازوں سے خداوند متعال كا آگاہ ہونا_و ما تخفى صدورهم اكبر

٢٢_ انسانى معاشروں كى تقسيم بندى كيلئے ايك معيار و ميزان، انسانوں كے اعتقادات و نظريات ہيں _

يا ايها الذين آمنوا لاتتخذوا بطانة من دونكم و ما تخفى صدورهم اكبر خداوند متعال نے انسانى معاشرے كو مومنين اور غيرمومنين ميں تقسيم كيا ہے اور يہ تقسيم ان كے نظريات كى بنياد پر ہے_

٢٣_ غيروں اور دين كے دشمنوں كے اثرورسوخ سے ايمانى معاشرہ كى حفاظت تمام اہل ايمان كا فريضہ ہے_

يا ايها الذين آمنوا لاتتخذوا بطانة من دونكم ايسا لگتا ہےكہ خداوند متعال كا اس حكم سے مقصد كہ كافروں كو اپنا رازدار نہ بنائيں ان كے اسلامى معاشرہ ميں اثرورسوخ روكنے كى خاطر ہے_

٢٤_ غيروں اور دين كے دشمنوں كے حقيقى چہرہ كو ظاہر كرنے كے بارے ميں خداوند متعال كا مومنين پر اتمام حجت كرنا اور ان كى سازشوں سے بچنے كا طريقہ بتانا_يا ايها الذين آمنوا قد بينا لكم الآيات

٢٥_ غيروں اوردين كے دشمنوں كى سازشوں اور مكروفريب كو ظاہر كرنا، آيات الہى ميں سے ہے_

قد بدت البغضاء من افواههم قد بينا لكم الآيات

٢٦_ آيات الہى سے مستفيد ہونے كى شرط ايمان اور غوروفكر سے كام لينا ہے_

يا ايها الذين آمنوا قد بينا لكم الآيات ان كنتم تعقلون ايسا لگتا ہے كہ ''ان كنتم تعقلون''آيات سے بہرہ مند ہونے كى شرط ہے نہ اصل بيان كى كيونكہ بيان محقق ہوچكا ہے_

۳۵

٢٧_ ايمانى معاشرے كى فكر اور سوچ دين كے دشمنوں كو پہچاننے كا وسيلہ ہے اور ان كى سازشوں سے بچنے كى راہ ہموار كرتى ہے_يا ايها الذين آمنوا قد بدت البغضاء من افواههم ان كنتم تعقلون

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''ان كنتم تعقلون'' كو آيت ميں تمام مذكورہ بالا مطالب كيلئے شرط قرار ديا گيا ہو_

٢٨_ غيروں كے ساتھ دوستانہ تعلقات اور انہيں اپنا رازدار بنانا انسان كى بے عقلى كى علامت ہے_

يا ايها الذين آمنوا لاتتخذوا بطانة من دونكم ان كنتم تعقلون

٢٩_ صحيح كو غلط سے پہچاننے ميں آيات خدا، اہل فكر مومنين كى راہنمائي كرتى ہيں _قد بينا لكم الآيات ان كنتم تعقلون

آيات خدا:٢٦ ، ٢٩

اتحاد: اتحاد كے عوامل ٥

اتمام حجت: ٢٤

اسلام: اسلام كے دشمن ٩، ١٤; صدر اسلام كى تاريخ ١٦

اغيار: ٢، ١٣ اغيار سے برتاؤ كا طريقہ ٢٣، ٢٤ ;اغيار سے تعلقات ١، ٢، ٣، ١٥، ١٨، ١٩، ٢٨ ;اغيار كا اندوہ ٨;اغيار كا برا چاہنا ١٨; اغيار كى خواہشات ٧;اغيار كى دشمنى ٩، ١٢، ١٤، ١٨ ; اغياركى سازش ٦، ١٧، ٢٤، ٢٥

الله تعالى: الله تعالى كا علم ٢١

امن و امان: ٨

انسان: انسان كا سينہ ٢٠; انسان كى خصلتيں ١٠

اہل كتاب: اہل كتاب اور مومنين ١٥; اہل كتاب كا برا چاہنا ١٥ ; اہل كتاب كا نفاق ١٦ ;اہل كتاب كى دشمنى ١٥; اہل كتاب كى سازش ١٥;مسلمان اور اہل كتاب ١٦

ايمان: ايمان كے اثرات ٢٦ ;ايمان كے اجتماعى اثرات ٥

بين الاقوامى تعلقات: ١٨، ١٩، ٢٨

۳۶

تعقل: تعقل كى اہميت ٢٩ ;تعقل كے اثرات ٢٦، ٢٧ ; عدم تعقلكے نتائج٢٨

تولا و تبرا: ٣ حب و بغض: ٢٠

دشمن: ٩، ١٢، ١٣، ١٤، ٢٣، ٢٤، ٢٧ دشمن كى سازش ١٢، ٢٤، ٢٧ دشمن شناسي: دشمن شناسى كے عوامل ٢٧

دشمني: ٩، ١٢، ١٣، ١٤، ١٨

دوستي: دوستى كا معيار ٥

دين: دين كى حفاظت ٢٣;دين كے دشمن ٢٣، ٢٥، ٢٧

رازداري: رازدارى كى اہميت ١، ٢، ٢٨

سازش كا آشكار كرنا: ٢٤، ٢٥

شناخت: شناخت كے ذرائع ١١، ٢٩

فساد: فسادكے عوامل ٦

كفار: مسلمان اوركفار ٢;كفار كى سازش ١٧، ١٨

گفتار: گفتار كے اثرات ١١، ١٣، ١٧

مسلمان: ٢، ١٥

معاشرتى طبقات: ٢٢ معاشرہ: اسلامى معاشرہ٤، ٦، ٧، ٩، ١٥، ١٩ ; اسلامى معاشرہ كا امن وامان ٨;اسلامى معاشرہ كى رفاہ ٨; اسلامى معاشرہ كى ہوشيارى ١٢;معاشرہ كى ذمہ دارى ٢٣; معاشرہ كے تنزل كے عوامل ١٩

منافق: ٢

منافقت: ١٥ مومنين: ٢، ٤، ١٤

مؤمنين كے دشمن ١٣، ١٤، ١٥

نيت: نيت كا علم ٢١

ہدايت: ہدايت كے عوامل ٢٩

۳۷

آیت(۱۱۹)

( هَاأَنتُمْ أُولاءِ تُحِبُّونَهُمْ وَلاَ يُحِبُّونَكُمْ وَتُؤْمِنُونَ بِالْكِتَابِ كُلِّهِ وَإِذَا لَقُوكُمْ قَالُواْ آمَنَّا وَإِذَا خَلَوْاْ عَضُّواْ عَلَيْكُمُ الأَنَامِلَ مِنَ الْغَيْظِ قُلْ مُوتُواْ بِغَيْظِكُمْ إِنَّ اللّهَ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ )

خبردار _ تم ان سے دوستى كرتے ہو اور يہ تم سے دوستى نہيں كرتے ہيں _ تم تمام كتابوں پر ايمان ركھتے ہو او ريہ جب تم سے ملتے ہيں تو كہتے ہيں كہ ہم ايمان لے آئے او رجب اكيلے ہو تے ہيں تو غصہ سے انگلياں كاٹتے ہيں _ پيغمبر آپ كہہ ديجئے كہ تم اسى غصہ ميں مرجاؤ _ خدا سب كے دلوں كے حالات سے خوب باخبر ہے_

١_ كافروں اور غيروں كے ساتھ بعض مومنين كى محبت اور ان كا مومنين سے دھوكہ اور دغابازى كرنا_

يا ايها الذين آمنوا هآا نتم اولاء تحبونهم واذا خلوا عضوا عليكم الأنامل من الغيظ

٢_ مومنين كا كافروں كى سازشوں كے بارے ميں غافل ہونا، ان سے دھوكہ كھاكر ان كے ساتھ انتہائي محبت كرنے كى وجہ بنتا ہے_يا ايها الذين آمنوا هآأنتم اولاء تحبونهم واذا خلوا عضوا عليكم الأنامل من الغيظ مورد بحث آيت كے سابقہ آيت كے ساتھ ارتباط سے يہ مطلب حاصل ہوتا ہے_

٣_ آيات خدا ميں فكر كرنا (كافروں كى دشمنى اور سازش كو فاش كرنا) غيروں كے ساتھ اہل ايمان كى محبت سے روگردانى كا باعث ہے_لايالونكم خبالا ودوا ما عنتم قد بينا لكم الآيات ان كنتم تعقلون_ هآأنتم اولاء تحبونهم

٤_ مسلمان، آسمانى كتابوں پر اپنے ايمان كى وجہ سے،

۳۸

تمام اديان كے پيروكاروں سے محبت كرتے ہيں _*هآأنتم اولاء تحبونهم و لايحبونكم و تؤمنون بالكتاب كله

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''تؤمنون '' ، ''تحبونہم'' كى علت ہو_

٥_ كفار اور غيروں كے ساتھ اظہار محبت كے باوجود ان كا مؤمنين كے ساتھ دشمنى و كينہ_هآأنتم اولاء تحبونهم و لايحبونكم

٦_ مسلمان، تمام آسمانى كتابوں پہ ايمان ركھتے ہيں _و تؤمنون بالكتاب كله اگرچہ يہاں پر لفظ ''كتاب'' مفرد ہے ليكن جمع كے معنى ميں ہے چونكہ الف لام، جنس كيلئے ہے_

٧_ كافروں (اہل كتاب) كا بعض آسمانى كتابوں پہ عقيدہ نہ ہونا_هآأنتم اولاء و تؤمنون بالكتاب كله

مسلمانوں كا تمام كتابوں پہ ايمان ركھنا، قرينہ مقابلہ كو ديكھتے ہوئے اس كو بيان كرتا ہے كہ اہل كتاب تمام آسمانى كتابوں پر ايمان نہيں ركھتے ہيں _

٨_ تمام آسمانى كتابوں (قرآن و پر) ايمان كا اظہار كرنے ميں بعض اہل كفر كى مسلمانوں كے ساتھ منافقانہ روش_

و اذا لقوكم قالوا امنا و اذا خلوا عضوا عليكم الأنامل ''أمنا''كا متعلق '' تؤمنون بالكتاب كلہ'' كے قرينہ سے تمام آسمانى كتابيں ہيں _

٩_ بعض اہل كتاب كا مومنين كے ساتھ شديد بغض و كينہ_و اذا لقوكم قالوا امنا و اذا خلوا عضوا عليكم الأنامل من الغيظ

١٠_ دين كے دشمنوں كا مومنين كے ساتھ شديد بغض و كينہ كا ، ان كے اپنى انگليوں كو كاٹنے ميں ظاہر ہونا_

عضوا عليكم الأنامل من الغيظ

١١_مومنين كے ساتھ منافقين كے بغض و كينہ كا شديد ہونا_*و اذا لقوكم قالوا امنا و اذا خلوا عضوا عليكم الأنامل من الغيظ مؤمنوں كے ساتھ برتاؤ ميں ايمان كا اظہار اور باطن ميں ان كے ساتھ دشمنى ،اس بات كو بيان كرتى ہے كہ احتمالا يہ آيت منافقين كے بارے ميں ہے_

۳۹

١٢_ مؤمنين كے ساتھ دشمنان اسلام كے شديد بغض و كينہ كا خدا كى طرف سے ظاہر كيا جانا_

و اذا خلوا عضوا عليكم الأنامل من الغيظ

١٣_ انسان كى باطنى كيفيت كي، اسكے بيروني حالات اور روش ميں تأثير_عضوا عليكم الأنامل من الغيظ

اسلام كے دشمنوں كا كينہ (جوكہ ايك باطنى كيفيت ہے) انگلياں كاٹنے ( جو كہ ايك ظاہرى حالت ہے) كا موجب بنا ہے_

١٤_ دشمنان دين كا، مومنين كو غافل كرنے كيلئے دينى شعائرسے سوء استفادہ كرنا_هآأنتم اولاء تحبونهم و لايحبونكم و اذا لقوكم قالوا امنا يہ اس صورت ميں ہے كہ مومنين كى كافروں كے ساتھ محبت، كفار كے ايمان (امنا) پر اظہار كرنے كا نتيجہ ہو_

١٥_ اسلامى معاشرہ كا ايمان، دين كے دشمنوں كے بغض و كينہ كا مركز_و تؤمنون بالكتاب كله و اذا خلوا عضوا عليكم الأنامل من الغيظ

١٦_ ايمانى معاشرے اور دين كے غضبناك دشمنوں كى نابودى كيلئے پيغمبراكرم(ص) كا بد دعا كرنا_قل موتوا بغيظكم

١٧_ دشمنان دين كے گزندسے ايمانى معاشرے كے امن و امان كى حفاظت كيلئے خداوند تعالى كى خاص توجہ كا ہونا_

ودوا ما عنتم قد بدت البغضاء و اذا خلوا عضوا عليكم الأنامل من الغيظ قل موتوا بغيظكم كافروں كى دشمنيوں اور كينے كا ظاہر كرنا، اور ان كى سازشوں كيلئے راہ حل بتانا، مومنين پر خدا كى خاص توجہ كى علامت ہے_

١٨_ انسان جو باتيں اپنے دلوں ميں چھپاكر ركھتے ہيں خدا كا ان سب كے بارے ميں آگاہ ہونا_ان الله عليم بذات الصدور

١٩_ دين كے دشمن اسلام اور ايمانى معاشرے سے جو بغض و كينہ اپنے دل ميں ركھتے ہيں ، خداوند متعال كا اس سے آگاہ ہونا_عضوا عليكم الأنامل من الغيظ ان الله عليم بذات الصدور

٢٠_ انسان كا سينہ محبتوں اور نفرتوں كا گھر ہے_قل موتوا بغيظكم ان الله عليم بذات الصدور

٢١_ تمام قلبى رازوں سے خدا كى واقفيت پر توجہ انسان كو گناہ و انحراف سے بچانے كا باعث بنتى ہے_

۴۰

يا ايها الذين آمنوا هآأنتم اولاء ان الله عليم بذات الصدور

جملہ ''ان الله ...'' اس حقيقت كے بيان كے علاوہ كہ خدا ان كے اسرار كو جانتا ہے، اسلئے ذكر كيا گيا ہے كہ انسان اس حقيقت كے پيش نظر گناہ و انحراف سے پرہيز كرے كيونكہ اسكے تمام افكار و اعمال خدا كے سامنے اور اسكے مورد نظر ہيں _

٢٢_ دشمنان دينكے، اسلامى معاشرے كے خلاف سازشيں كرنے پر خدا كا ان كو تنبيہہ كرنا_

و اذا خلوا عضوا عليكم ان الله عليم بذات الصدور جملہ ''ان الله '' جملہ '' ذا خلوا '' كے بعد درحقيقت كافروں كو ايك تنبيہ ہے كہ وہ يہ نہ سمجھيں كہ اگر وہ مسلمانوں سے كينہ پرورى اور ان كے خلاف سازشيں كرتے ہيں تو خدا اس سے آگاہ نہيں ہے، كيونكہ خدا نہ صرف ان كے خفيہ نشستوں سے آگاہ ہے بلكہ ان كے دلوں كے باطن، جوكہ ان خفيہ اجلاسوں سے بھى زيادہ مخفى ہيں ، سے بھى آگاہ ہے_

٢٣_ كينہ پرور كافر اور چالباز منافق، نابودى كے قابل ہيں _قل موتوا بغيظكم ان الله عليم بذات الصدور

آسمانى كتابيں : ٤، ٦، ٧، ٨ مسلمان اور آسمانى كتابيں ٤، ٦

آنحضرت (ص) : آنحضرت (ص) كى بد دعا ١٦

آيات خدا: ٣

اسلام: اسلام كے دشمن ١٢

اسلامى معاشرہ: ١٥، ١٧،١٩، ٢٢

اغيار: ٥ اغياركے ساتھ روابط ١، ٣

الله تعالى : اللہ تعالى كاعلم ١٩;اللہ تعالى كاعلم غيب ١٨، ٢١; اللہ تعالى كى تنبيہات٢٢

انسان: انسان كے مختلف پہلو١٣

اہل كتاب: اہل كتاب اور آسمانى كتابيں ٧، ٨; اہل كتاب اور قرآن ٨;اہل كتاب كى دشمنى ٩، ١٢ ; اہل كتاب كے دشمن ١٢ ;مسلمان اور اہل كتاب ٤، ٦

ايمان: آسمانى كتابوں پہ ايمان٤، ٦ ;ايمان كے اثرات٤

۴۱

بد دعا: ١٦

تولا و تبرا: ١، ٢، ٣، ٤

حب و بغض: ٢٠

دشمن: ٥، ٩، ١٠، ١١، ١٢، ١٥، ١٦، ١٧

دشمنوں كى سازش٢٢;دشمنوں كى روشيں ١٤; دشمنوں كے ساتھ برتاؤ كا طريقہ ١٦;دشمنوں كيلئے بد دعا ١٦

دشمني: ٣، ٥، ٩، ١٢ دشمنى كےعوامل ١٥

دين: دين سے سوء استفادہ ١٤; دين كے دشمن ١٠، ١٥، ١٦، ١٧، ١٩، ٢٢

ذكر: ذكر كے اثرات ٢١

راہ و روش: راہ و روش كى بنياديں ١٣

سازش كا ظاہر كرنا: ٣، ١٢

سينہ: ٢٠

علم: ١٨، ٢١

غفلت: غفلت كے اثرات ٢ ; غفلت كے عوامل ١٤

فكر كرنا: فكر كرنے كے اثرات ٣ قرآن كريم: ٨

كفار: كفار كى سازش ٢ ; كفار كى دشمنى ٣، ٥; كفار كى سزا ٢٣;كفار كى كينہ پرورى ٢٣;كفار كا برتاؤ ١ ; كفار كے عقائد ٧; كفار كى دھوكہ بازى ٢

گمراہي: گمراہى كے عوامل ٢;گمراہى كے موانع ٢١

مسلمان: ٤، ٦، ٨

منافقين: منافقين اور مومنين ١١; منافقين كى دشمنى ١١ ; منافقين كى دھوكہ بازي٢٣;منافقين كى سزا ٢٣

مومنين: ١، ٥، ١١

نيت: نيت كا علم ١٨، ٢١

ہدايت: ہدايت كے عوامل ٢١

۴۲

آیت ( ۱۲۰)

( إِن تَمْسَسْكُمْ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُمْ وَإِن تُصِبْكُمْ سَيِّئَةٌ يَفْرَحُواْ بِهَا وَإِن تَصْبِرُواْ وَتَتَّقُواْ لاَ يَضُرُّكُمْ كَيْدُهُمْ شَيْئًا إِنَّ اللّهَ بِمَا يَعْمَلُونَ مُحِيطٌ ) تمھيں ذرا بھى نيكى ملے تو انھيں برا لگے گا اور تمھيں تكليف پہنچ جائے گى تو خوش ہوں گے اور اگر تم صبر كرو اور تقوي اختيار كرو تو ان كے مكر سے كوئي نقصان نہ ہوگا خدا ان كے اعمال كا احاطہ كئے ہوئے ہے _

١_ مومنين كى تھوڑى سى خير و خوشى سے بھى دشمنان دين كا ناخوش ہونا_ان تمسسكم حسنة تسؤهم

٢_ مومنين كے برے اور ناگوار حادثات ميں مبتلا ہونے پر دين كے دشمنوں كا خوش ہونا_و ان تصبكم سيئة يفرحوا بها

٣_ بعض اہل كتاب كا مومنين كے ساتھ حسد و عداوت ركھنا_ان تمسسكم ...وان تصبكم سيئة يفرحوا بها

٤_ خدا كى طرف سے دين كے دشمنوں كى مسلمانوں كے بارے ميں برى خواہشات كا ظاہركياجانا_و ان تمسسكم حسنة تسؤهم

٥_ منافقين كا مومنين كے ساتھ حسد اور ان كا برا چاہنا_*اذا لقوكم قالوا امنا ان تمسسكم حسنة تسؤهم و ان تصبكم سيئة يفرحوا بها بعض كا يہ خيال ہے كہ ''و ذا لقوكم قالوا امنا''كا جملہ منافقين كے بارے ميں ہے_ اس صورت ميں ''تسؤھم'' كى ضمير مفعولبھى انہى كى طرف لوٹتى ہے_

٦_ مومنين كا صبر اور پرہيزگاري، دشمنوں كے دھوكے اور سازشوں سے امان ميں رہنے كا باعث_و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا

٧_ مسلمانوں كا دين كے دشمنوں كے ساتھ دوستى ختم

۴۳

كرنا، ناگواريوں كے ختم ہونے كا باعث_لاتتخذوا بطانة من دونكم ...و ان تصبروا

دين كے دشمنوں كے ساتھ قطع تعلق كرنے كے بعد صبر و تقوي كى نصيحت كرنا، اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے_

٨_ دشمنان دين كے ساتھ دوستانہ روابط منقطع كرنے كى صورت ميں پيش آنے والى ناگواريوں كے مقابلے ميں صبر و استقامت سے كام لينا ايمانى معاشرے كو ان كے مكر و خيانت سے بچانے كا عامل ہے_

لاتتخذوا بطانة من دونكم و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا صدر آيہ كو ديكھتے ہوئے مندرجہ بالا مطلب ميں ''تتقوا'' كا متعلق دشمنوں كے ساتھ دوستى سے پرہيز كرنا قرار ديا گيا ہے_

٩_ كفر كے محاذ كا ايمانى معاشرے كے سامنے كمزور ہونا ، اگر مومنين احكام الہى (امربالمعروف اور نہى عن المنكر) كے مطابق عمل كريں _كنتم خير امة لن يضروكم الا اذى و ان يقاتلوكم يولوكم الادبار ضربت عليهم الذلة و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا مندرجہ بالا مطلب ميں تقوي احكام الہى پر عمل كرنے كے معنى ميں ليا گيا ہے جيسا كہ خداوند تعالى نے سابقہ آيات ميں ، ان ميں سے بعض (امربالمعروف و حقيقى ايمان ...) كى طرف اشارہ كيا ہے يعنى اس وقت دشمنى بے اثر ہے جب آپ تقوي ركھتے ہوں اور احكام خدا پر عمل پيرا ہوں _

١٠_ مسلمان ہميشہ دشمنوں كے دھوكے اور سازش كے خطرے سے دوچار ہيں _لايضركم كيدهم شيئا

١١_ دشمنان دين كى سازش كے مقابلے ميں مقاومت اور تقوي كا ضرورى ہونا_ان تمسسكم حسنة و ان تصبروا لا يضركم كيدهم شيئا

١٢_دشمنان دين كے كينے اور چالبازياں خداوند متعال كے علم كے دائرے ميں _لايضركم كيدهم شيئا ان الله بما يعملون محيط

١٣_ خداوند متعال كا دين كے دشمنوں كے تمام اقدامات اور سرگرميوں پرمحيط ہونا_لايضركم كيدهم شيئا ان الله بما تعملون محيط

١٤_ دين كے دشمنوں كے كردار اور ان كے تمام افعال

۴۴

پر خدا تعالى كے علم كى طرف توجہ، ان كے ساتھ برتاؤ ميں مسلمانوں كے جذبہ كو قوى كرنے كے عوامل ميں سے ہے_

تمسسكم ان الله بما يعملون محيط ''ان الله ...''كا جملہ خدا كے احاطہ علم كو بيان كرنے كے علاوہ، اسلئے بھى بيان كيا گيا ہے كہ مبادا مسلمان اپنے ساتھ كافروں كى كينہ پرورى كے ظاہر ہونے كے بعد مضطرب ہوجائيں اور ہمت ہار جائيں _

١٥_ انسان كا كردار اور اسكے افعال، خدا كے سامنے ہيں _ان الله بما يعملون محيط

١٦_ خداوند متعال جزئيات سے باخبر ہے_ان الله بما يعملون محيط

١٧_ خداوند متعال دين كے دشمنوں كے كينہ اور چالبازيوں سے ،صابر پرہيزگاروں كى حفاظت كرتا ہے_

و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا ان الله بما يعملون محيط چونكہ ''ان الله ...'' كاجملہ ''لايضركم''كيلئے علت ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے كہ دشمنوں كے افعال پر خدا كا مكمل احاطہ ان كے نقصان پہنچانے سے ركاوٹ بنتا ہے_ پس خدا مومنين كا محافظ ہے بشرطيكہ وہ صبر اور تقوي ركھتے ہوں _

استقامت: استقامت كى اہميت ١١

اغيار: اغياركے ساتھ تعلقات ٧

الله تعالى: اللہ تعالى كا احاطہ ١٢، ١٣، ١٤;اللہ تعالى كا علم ١٢، ١٦; اللہ تعالى كے اوامر ٩;اللہ تعالى كے حضور ١٥

امربالمعروف: امر بالمعروف كے اثرات ٩

امن وامان: امن و امان كے عوامل ٦; معاشرتى امن و امان ٨

اہل كتاب: اہل كتاب كاحسد ٣ ;اہل كتاب كى دشمنى ٣ بين الاقوامى تعلقات: ٧، ٨

تقوي: تقوي كى اہميت ١١; تقوي كے اثرات ٦

۴۵

تولا و تبرا: ٧

حسد: ٣، ٥

حوصلہ بڑھانا: حوصلہ بڑھانے كے عوامل ١٤

دشمن:١، ٢، ٣، ٤، ٥، ٧، ٨، ١٠، ١١، ١٣، ١٤

دشمن كا برا چاہنا ٤;دشمن كى سازش ٦، ١٠، ١١، ١٢، ١٧ ; مسلمان اور دشمن ٧، ١٠، ١٤ مومنين اور دشمن٣، ٥

دشمني: ٣

دين: دين كے دشمن ١، ٢، ٤، ٨

صابرين: ١٧

صبر: صبر كے اثرات ٦، ٨

علم: ١٤

عمل: ١٤، ١٥

كفار: كفار كا عاجز ہونا ٩

متقين: ١٧

مسلمان: ٧، ١٠، ١٤ مسلمانوں كے دشمن ٤، ١٠

مشكلات: مشكلات كے عوامل ٧، ٨

منافقين: منافقين كا برا چاہنا ٥ ; منافقين كا حسد ٥

مومنين: مؤمنين اور دشمن ١، ٢ ; مؤمنين كے دشمن ٣، ٥

نہى عن المنكر: نہى عن المنكر كے اثرات ٩

۴۶

آیت(۱۲۱)

( وَإِذْ غَدَوْتَ مِنْ أَهْلِكَ تُبَوِّیءُ الْمُؤْمِنِينَ مَقَاعِدَ لِلْقِتَالِ وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ )

اس وقت كو ياد كرو جب تم صبح سويرے گھرسے نكل پڑے اور مومنين كو جنگ كى پوزيشن بتا ر ہے تھے اور خدا سب كچھ سننے والا اورجاننے والا ہے _

١_ مومنين كيلئے دشمنوں كے مقابلے ميں جنگى اڈے قائم كرنے كيلئے پيغمبراكرم(ص) كا صبح كے وقت اپنے خاندان كو چھوڑ كر گھر سے نكلنا_و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

٢_ حساس اور تقدير ساز ايام كى يادآورى كى اہميت_و اذ غدوت من اهلك تبوء المومنين لفظ ''اذ'' مفعول ہے، محذوف كلمہ كيلئے، جيسا كہ ''اذكر'' ہے ( يادكرو)_

٣_ روزانہ كے كاموں كا آغاز صبح كے وقت كرنے كى اہميت_*واذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

٤_ گھر بار كو چھوڑ كر دشمن كے ساتھ مقابلے كيلئے ميدان جنگ كى طرف جانا_ خدا كى طرف سے بھيجے گئے راہنماؤں اوران كے پيروكاروں كى جملہ خصوصيات ميں سے ہے_و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

''من اہلك''سے مراد يہ ہے كہ پيغمبراكرم(ص) اور اصولى طور پر ہر الہى رہبر، دشمن كے ساتھ مقابلے كے وقت فرائض كو انجام ديتے ہوئے اپنے اہم ترين تعلقات (زوجہ، اور اولاد) كو چھوڑ ديتا ہے اور ميدان جنگ كى طرف جاتا ہے_

٥_ پيغمبراكرم(ص) كا جنگى فنون سے آگاہ ہونا اور دين كے دشمنوں كے خلاف مسلحكاروائيوں كى راہنمائي پر قادر ہونا_

و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

۴۷

٦_ فوج كى رہنمائي بھى اسلامى معاشرے كے رہنما كى ذمہ دارى ہے _واذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

چونكہ پيغمبراكرم(ص) اسلامى معاشرہ كے راہنما ہونے كے ناطہ سے مسلح افواج سے مربوط مسائل كى بھى راہنمائي فرماتے تھے اس سے مندرجہ بالا مطلب حاصل ہوتا ہے_

٧_ سابقہ تجربات سے استفادہ كرنے پر قرآن كريم كى تاكيد و نصيحت_و اذ غدوت من اهلك

قرآن كا پيغمبراكرم(ص) اور دوسرے مورد خطاب لوگوں كو جنگ احد كے مسائل كو ياد ركھنے كى طرف متوجہ كرنا، درحقيقت گذشتہ تجربات سے استفادہ كرنے كى نصيحت ہے_

٨_ دشمنوں كے حملے كے مقابلے ميں فوجى تيارى اور فوجى مشقوں كا ضرورى ہونا_و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال قريش كے مدينے پر حملہ كے مقابلے ميں فوجى اڈوں كو معين كرنے كيلئے پيامبر اكرم(ص) كا صبح كے وقت نكلنا، دشمن كے حملے كے مقابلے ميں فوجى تيارى اور فوجى مشقوں كے ضرورى ہونے كو بيان كرتا ہے_

٩_ خدا تعالى سميع (سننے والا) اور عليم (دانا) ہے_والله سميع عليم

١٠_ كوئي بات ،نيت اور عمل، خدا سے پوشيدہ نہيں ہے_والله سميع عليم

١١_ جنگ احد كى جگہ معين كرنے پر مسلمانوں ميں اختلاف رائے_*و اذ غدوت ...والله سميع عليم

دفاعى جگہ كى تيارى كيلئے پيغمبراكرم(ص) كے مدينہ سے نكلنے كو بيان كرنے كے بعد خدا كے سميع و عليم ہونے كا تذكرہ اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ دشمنوں كے ساتھ مقابلہ كے مقام كى تعيين كے بارے ميں مسلمانوں ميں چہ ميگوئياں اور پيغمبراسلام(ص) كى رائے كے مخالف افكار بھى پائے جاتے تھے_

١٢_ پيغمبراكرم(ص) كا جنگ احد ميں فوجى كا روائيوں كے سپہ سالار كى حيثيت سے شركت كرنا_

و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال امام صادق(ع) :سبب نزول هذه الآية ان قريشا خرجت من مكة تريد حرب رسول الله (ص) فخرج يبغى موضعاً للقتال (١) امام صادق (ع) نے فرمايا: اس آيت كے نزول كا سبب يہ تھا كہ قريش آنحضرت(ص) سے جنگ كرنے كيلئے مكہ سے نكلے تو آپ (ص) بھى مقام حرب كى تلاش ميں نكل كھڑے ہوئے_

____________________

١)تفسير قمى ج١ ص ١١٠ ، نورالثقلين ج١ ، ص ٣٨٤ح ٣٣٦.

۴۸

آنحضرت(ص) : ١، ١٢ آنحضرت(ص) اور غزوہ احد ١٢;آنحضرت(ص) كا انتظام و انصرام ٥;آنحضرت(ص) كاجہاد ١، ٥; آنحضرت(ص) كى سپہ سالارى ٥، ١٢

اختلاف: ١١

اسماء و صفات: سميع ٩; عليم ٩

اقدار: ٣ الله تعالى: الله تعالى كا علم ١٠

امامت: ٤، ٦ انتظام و انصرام: ٥، ٦

تاريخ: تاريخ كے حوادث كا ذكر ٢;صدر اسلام كى تاريخ١، ١١، ١٢

تجربہ: تجربہ كى اہميت ٧

جنگ: جنگ ميں كمان كرنا ٥، ٦، ١٢

جہاد: ١، ٥ جہاد ميں ايثار٤

دشمن: دشمن كے برتاؤ كا طريقہ ٨ ; دشمنكے ساتھ جہاد ١

دينى رہبري: دينى رہبرى كى خصوصيت ٤

روايت: ١٢

غزوہ احد: ١١، ١٢

فوجى تياري: ٨

فوجى چھاؤني: ١

قرآن كريم: قرآن كريم كى نصيحتيں ٧

كام: كام كى قدروقيمت ٣

مسلمان: مسلمانوں كا اختلاف ١١

معاشرہ: معاشرہ كا انتظام و انصرام ٦

۴۹

آیت(۱۲۲)

( إِذْ هَمَّت طَّآئِفَتَانِ مِنكُمْ أَن تَفْشَلاَ وَاللّهُ وَلِيُّهُمَا وَعَلَی اللّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ )

اس وقت جب تم ميں سے دوگرو ہوں نے سستى كا مظاہر ہ كرنا چاہا ليكن بچ گئے كہ الله ان كا سرپرست تھا او راسى پر ايمان والوں كو بھروسہ كرنا چاہيئے _

١_ جنگ احد ميں دو گروہوں كا سستى دكھانے اور جنگ ميں شركت سے پہلو تہى كرنے كى طرف رجحان_

اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا بيشتر مفسرين كا يہى خيال ہے كہ مندرجہ بالاآيت جنگ احد كے بارے ميں نازل ہوئي ہے_

٢_ جنگ احد ميں شركت كرنے والے دو مسلمان گروہوں كا خوف اور سستي، خداوند عالم كى طرف سے مورد ملامت ہے_اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما '' فشل'' ، ''خوف كے ہمراہ كمزوري'' كے معنى ميں استعمال ہوتا ہے_ (مفردات راغب)

٣_ تاريخى واقعات (جنگ احد) كى تحليل ، ان كى يادآورى اور ان سے عبرت حاصل كرنے كا ضرورى ہونا_

اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا يہ اس صورت ميں ہے كہ كلمہ '' اذ '' فعل مقدر ، جيسے ''اذكر'' (ياد كرو) كا مفعول ہو اور تاريخى حوادث كا ياد كرنا عموماً ان سے عبرت حاصل كرنے كى خاطر ہوتا ہے_

٤_ دشمنوں كے ساتھ محاذ جنگ ميں كم حوصلہ مسلمان گروہوں كو خدا كى دھمكي_

والله سميع عليم _ اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا يہ اس صورت ميں ہے كہ كلمہ ''اذ'' كا متعلق ''سميع'' اور ''عليم'' ہو يعنى جنگ سے كوتاہى كے ارادے كے بارے ميں خدا ان كى خفيہ باتوں كو سنتا ہے اور ان كے افكار و نظريات سے آگاہ ہے، اور گناہ و خلاف ورزى كے موارد ميں خدا كے ''سميع''و ''عليم''ہونے كا ذكر مخالفين كو دھمكى دينے پر دلالت كرتا ہے_

۵۰

٥_ جنگ احد كى طرف روانگى كے وقت مسلمانوں ميں خوف و ہراس اور سستى ايجاد كرنے كيلئے منافقين (عبدالله ابن ابى سلول) كى چاليں _اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا مجمع البيان ميں آيا ہے كہ عبدالله ابن ابى سلول، دو مسلمان گروہوں (بعض مہاجرين و انصار) كو مشركين كے مقابلے پر آنے سے ڈراتا تھا_

٦_ خداوند متعال كا، دلوں كے راز اور لوگوں كے اسرار سے آگاہ ہونا_والله سميع عليم _ اذ همت طائفتان

''ھمت''كا كلمہ ''ھم''كے مادہ سے كسى كام كو انجام دينے كيلئے دل ميں پيدا ہونے والے عزم و ارادہ كے معنى ميں ہے، اور اس صورت ميں كہ ''اذہمت''،''سميع''اور ''عليم''سے متعلق ہو، خداوند متعال كے انسانوں كے ارادے اور نيت سے آگاہ ہونے كو بيان كرتا ہے_

٧_ جنگ احد، مسلمانوں كے دوگروہوں كے بے تقوي ہونے، ان كى بے صبرى اور دشمنوں كى سازشوں سے نقصان اٹھانے كا ايك نمونہ_و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا ...اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا

٨_ جنگ احد ميں مسلمانوں كے جو دو گروہ سستى ميں مبتلا تھے ان كے خوف و ہراس كو ختم كرنے كيلئے خدا كى مدد_

اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما ''اذہمت''كے جملہ سے پتہ چلتا ہے كہ وہ سستى كا ارادہ ركھتے تھے ليكن اس ارادہ سے بدل گئے اور جنگ ميں مصروف ہوگئے اور ''والله وليھما''كا جملہ ظاہراً بدلنے كى وجہ كو بيان كرتا ہے_

٩_ مشكلات و حوادث كا مقابلہ كرنے كيلئے خداوند متعال كى طرف سے مومنين كى حمايت_

اذهمت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما

١٠_ دشمنوں كى چالوں اور نفسياتى جنگ كے مقابلے ميں ايمانى معاشرہ كے استوار ہونے اور اثر قبول نہ كرنے كى ضرورت_اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما ''والله وليہما''كا جملہ در حقيقت مومنين اور ولايت خدا پر اعتقاد ركھنے والوں كيلئے ايك ياددہانى ہے كہ وہ مشكل حالات ميں خدا كى ولايت و حمايت كو فراموش نہ كريں اور عبداللہ ابن ابى جيسے ، سستى اورخوف و ہراس پھيلانے والے عناصر كى باتوں ميں نہ آئيں _

١١_ ولايت خدا كو قبول كرنا، دينى فرائض كو انجام دينے ميں ہر قسم كى سستى كو ختم كرديتا ہے_

اذ همت والله وليهما اعتراض كے لہجہ ميں ،''والله وليهما'' (جبكہ خدا

۵۱

آپ كا سرپرست اور حامى ہے، سستى كيوں ؟) اس نكتہ كى طرف اشارہ كرتا ہے كہ ولايت خدا كو قبول كرنا اور اس پر عقيدہ ركھنا، الہى فرائض كو انجام دينے ميں ہر قسم كى سستى سے مانع ہوتا ہے_

١٢_ صرف(جنگ كى طرح كے) مشكل حالات ميں سستى اور خوف و ہراس اور پيغمبر(ص) كى نافرمانى كا ارادہ خدا كى ولايت و حمايت سے خارج ہونے كا باعث نہيں بنتا_اذ همت ...والله وليهما

''والله وليھما''كا جملہ، جنگ سے منصرف ہونے اور رسول خدا(ص) كى نافرمانى كا ارادہ ركھنے والے لوگوں پر اعتراض كرنے كے باوجود يہ بيان كررہا ہے كہ ان كے اس ارادہ سے خدا كى ولايت ان سے منقطع نہيں ہوئي_

١٣_ خدا كى حمايت و ولايت منقطع ہوجانے كى صورت ميں لوگوں كا منحرف ہوجانا_اذ همت ...والله وليهما ''الله وليہما''كا جملہ مسلمانوں كے پيغمبراكرم(ص) كى مخالفت كے ارادہ سے منصرف ہونے كى علت كو بيان كررہا ہے_ لہذا ولايت كامنقطع ہونا انسان كے منحرف ہونے اور پيغمبر(ص) كى مخالفت ميں مبتلا ہونے كا موجب ہے_

١٤_ اہل ايمان كا تمام امور ميں فقط خدا كى ذات پر توكل اور بھروسہ ضرورى ہے_و على الله فليتوكل المؤمنون توكل كے متعلق كا حذف ہونا اس كے موارد كے عام ہونے پر دلالت كرتا ہے_يعنى تمام كاموں ميں فقط خدا كى ذات پر توكل كريں _

١٥_ مومنين كے ،حامى والے خدا پر توكل و بھروسہ كرنا مشكل و دشوار حالات ميں ان كے روحانى پہلوؤں كو قوى كرنے كا عامل ہے_اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما و على الله فليتوكل المؤمنون ''اذ ہمت ان تفشلا''كے بعد ''و على الله ...''كا جملہ مشكلات اور سستى كو ختم كرنے كے عامل كى طرف راہنمائي كرتا ہے_

١٦_ خداوند تعالى كى ولايت كو قبول كرنے كا لازمہ، ہر حال اور تمام كاموں ميں اسكى ذات پر توكل كرنا ہے_

والله وليهما و على الله فليتوكل المؤمنون جملہ''و على الله فليتوكل'' كا فاء كے ساتھ جملہ ''واللہ وليہما''پر تفريع كرنايعنى اب جبكہ خدا آپ كا ولى ہے تو فقط اسى پہ توكل كريں _

١٧_ معنويات ميں رشد و تكامل دشمن كے مقابلے ميں بہتر استقامت كا سبب ہے_اذ همت ...و على الله فليتوكل المؤمنون ''والله وليہما''كا جملہ اور ''على الله ...'' كا جملہ دينى معرفت كو بيان كرنے كے علاوہ مسلمانوں كى دشمنوں كے مقابلے ميں تقويت كيلئے ہے_

۵۲

١٨_ بنى حارثہ اور بنى سلمہ كا جنگ احد ميں سستى اور شركت نہ كرنے كى طرف رجحان_

اذ همت طائفتان منكم امام باقر(ع) اور امام صادق(ع) نے مندر جہ بالا آيت ميں ''طائفتان''كے بارے ميں فرمايا:والطائفتان هما بنوسلمة و بنوحارثه حيان من الانصار (١) ان دو گروہوں سے مراد انصار كے دو قبيلے بنوسلمہ اور بنوحارثہ ہيں _

آنحضرت(ص) : آنحضرت (ص) كے حكم سے سركشى ١٢

استقامت: استقامت كى اہميت ١٠; استقامت كے اسباب ١٧; جہاد ميں استقامت ١٧

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١، ٢، ٥، ٧، ٨،، ١٨

اسلامى معاشرہ: ١٠

الله تعالى: الله تعالى كا علم غيب ٦;الله تعالى كى امداد ٨، ٩، ١٢، ١٣ ; الله تعالى كى توبيخ٢; الله تعالىكى دھمكياں ٤; الله تعالى كى ولايت ١١، ١٢، ١٣، ١٦

تاريخ: تاريخ سے عبرت ٣ ;تاريخى حوادث كا ذكر ٣

تقوي: تقوي كى اہميت ٧

توكل: توكل كى اہميت ١٤، ١٦;توكل كے اثرات ١٥;خدا تعالى پرتوكل ١٤، ١٦

جنگ: ١، ١٢، ١٨ نفسياتى جنگ١٠

جہاد: ٤، ١٧

دشمنوں كے ساتھ جہاد ١٧

حوصلہ بڑھانا: حوصلہ بڑھانے كے عوامل ١٥

خوف: جنگ ميں خوف١٢ ;خوف كے عوامل ٥; مذموم خوف ٢، ٥، ٨

دشمن: ١٧ دشمن كى سازش ٧، ١٠ ;مسلمان اور دشمن ٤، ٧

دين: ١١

روايت: ١٨

____________________

١)مجمع البيان ج٢ ص٨٢٤.

۵۳

سستي: جہاد ميں سستى ٤ ;جنگ ميں سستى ١، ١٢، ١٨; دين ميں سستى ١١; سستى كو دور كرنے كے عوامل ١١;سستى كى سرزنش ٢، ٤ ;سستى كے عوامل ٥

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ پر عمل كا پيش خيمہ ١١

صبر: صبر كى اہميت ٧

علم: ٦

عمل: ١١

غزوہ احد: ١، ٢، ٣، ٥، ٧، ٨، ١٨

گمراہي: گمراہى كے اسباب ١٣

مجاہدين: ١

مسلمان: ٢، ٤، ٧، ٨

مشكلات: جنگ كى مشكلات ١٢; مشكلات كو آسان كرنے كے راستے١٥

معنوى رشد و كمال: معنوى رشد و كمال كے اثرات ١٧

منافقين: ٥ منافقين كى سازش ٥

مؤمنين: مؤمنين اور مشكلات ٩ ; مؤمنين كاتوكل ١٤، ١٥

نقصان اٹھانا: نقصان اٹھانے كے عوامل٧

نيت: نيت كا علم ٦

۵۴

آیت(۱۲۳)

( وَلَقَدْ نَصَرَكُمُ اللّهُ بِبَدْرٍ وَأَنتُمْ أَذِلَّةٌ فَاتَّقُواْ اللّهَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ )

اور الله نے بدر ميں تمھارى مدد كى ہے جب كہ تم كمزور تھے لہذا الله سے ڈرو شايد تم شكر گذار بن جاؤ_

١_ جنگ بدر ميں خداوند متعال كى طرف سے مؤمنين كى مدد_و لقد نصركم الله ببدر

٢_ جنگ بدر كے مجاہدين، صابر اور متقى مسلمانوں كا ايك ايسا نمونہ تھے كہ جنہيں خداوند متعال نے اپنى نصرت كے ذريعے كافروں كے نقصان پہنچانے سے محفوظ ركھا_ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم و لقد نصركم الله ببدر

٣_ جنگ بدر ميں جنگجو مومنين كى فوجى طاقت اور افراد كا دشمن كى فوجى طاقت كى نسبت كم ہونا_

و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة ''اذلة'' چونكہ جمع قلت ہے، اس لئے مؤمنين كى افرادى طاقت اور كمى كى طرف اشارہ ہے اور ذلت (زبوں حالى اور ناتواني) كا مادہ، مورد كي مناسبت سےجنگى وسائل كے لحاظ سے فوجى توانائي كے كم ہونے كو بيان كررہا ہے_

٤_ جنگ بدر كے مجاہدين دشمن كے مقابلے ميں پورا سازوسامان نہ ركھنے كے باوجود خدا پر ايمان اور توكل كى وجہ سے ان پر غالب آگئے_و على الله فليتوكل المؤمنون _ و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة '' و لقد نصركم الله ببدر ''كا جملہ سابقہ آيت ميں بيان شدہ حقيقت كا ايك نمونہ ہوسكتا ہے، يعنى بدر ميں تمہارى نصرت كا عامل تمہاراخدا پر توكل تھا_

٥_احد كے جنگجو اپنى توانائيوں كے باوجود (ان ميں سے بعض كے خدا كى ذات پر توكل نہ ركھنے كى وجہ سے) شكست كھاگئے*و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين و لقد

۵۵

نصركم الله ببدر و انتم اذلة جنگ بدر ميں فوجى طاقت كے كم ہونے كى ياددہاني، اسكے مقابلے ميں ان كى جنگ احد ميں توانائي كى طرف اشارہ ہے_

٦_ جنگ ميں دشمنوں پہ فتح كا عامل فقط فوجى تيارى ، سازوسامان اور افرادى قوت نہيں ہے_

و اذ غدوت و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة چونكہ نہ تو احد كا فوجى سا ز و سامان (تبوء المؤمنين مقاعد للقتال ) فتح كا عامل ہوا اور نہ طاقت كى كمى بدر ميں (وانتم اذلة ) شكست كا باعث ہوئي بلكہ جو چيز فتح كا عامل ہے وہ خدا پر توكل اور اسكى مدد ہے_

٧_ مومنين كيلئے خدا كى نصرت و مدد، ان پر اسكى ولايت كى ايك نشانى ہے_والله وليهما ...ولقد نصركم الله ببدرو انتم اذلة

جملہ '' ولقد نصركم الله '' جملہ '' و الله وليھما'' كيلئے دليل ہوسكتا ہے يعنى خدا مومنين كا ولى اور حامى ہے، اس بنا پر كہ بدر ميں تمہارى عين كمزورى اور ناتوانى ميں مدد كي_

٨_ خداوند عالم كى امداد اور نصرتيں ، انسانوں كے تحرك كى جہت كا تعين كرتى ہيں نہ فطرى عوامل كا_

و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة مومنوں كى طاقت كے كم ہونے كے باوجود، اس آيت ميں جس چيز كوفتح كا عامل بتايا گيا ہے وہ خدا كى نصرت اور امداد ہے_

٩_ خدا تعالى كى طرف سے جنگ احد كے جنگجوؤں كو سرزنش كرنا كہ جنگ بدر ميں خدا كى مدد كے مشاہدہ كے باوجود جنگ احد ميں كيوں سستى دكھانے كا عزم كيا_و اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة

آيت كا لب و لہجہ جنگ احد كے ان مسلمانوں كى سرزنش كو بيان كررہا ہے جو سستى اور نافرمانى كا عزم كئے ہوئے تھے_

١٠_كسى معاشرہ كے تاريخى اور تقدير ساز حوادث كا موازنہ ،اس معاشرے كے كمزور اور قوى پہلوؤں كو پہچاننے كيلئے قرآن كى ايك روش_و اذ غدوت من اهلك ...و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة

خداوند متعال اس آيت ميں اور سابقہ آيات ميں ايك ايمانى معاشرے كے كمزور اور قوى پہلوؤں كو پہچنوانے كيلئے دو تاريخى واقعات، بدر اور احد اور ان كے آپس ميں تقابل كى طرف اشارہ كر رہا ہے_

١١_ كسى معاشرے كے انحطاط كے موقع پر اسكى دگرگوں

۵۶

حالت كى جانب توجہ دلانا قرآن كريم كااس معاشرے كى اصلاح كيلئے ايك تربيتى طريقہ ہے_

و اذ غدوت من اهلك ...و اذ همت طائفتان و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة

١٢_ تقوي اختيار كرنے اور خدا تعالى سے ڈرنے كا لازمى ہونا_فاتقوا الله

١٣_ خوف خدا اور تقوي اختيار كرنا ، اہل ايمان كے خدا كى نصرت و مدد كے سزاوار ہونے كا موجب ہے_

و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة فاتقوا الله بدر ميں نصرت الہى كے بيان''ولقد نصركم الله ببدر'' پر جملہ '' فاتقواالله '' كى تفريع مؤمنين كے نصرت الہى كے استحقاق كى علت كو بيان كررہى ہے_

١٤_ خوف خدا اور احساس ذمہ داري، نعمات الہى پر تشكر كا ذريعہ ہے_فاتقوا الله لعلكم تشكرون

١٥_ تقوي كى رعايت كرنا، نعمات خدا كى شكر گذارى ہے_فاتقوا الله لعلكم تشكرون

بعض مفسرين كا خيال ہے كہ ''لعلكم تشكرون '' كا جملہ '' ليقوموا شكر نعمتہ''كے معنى ميں ہے يعنى تقوي كى مراعات كريں تاكہ شكر اور سپاس گذارى كرنے والے ہوجائيں _

١٦_ اہل ايمان كيلئے خدا كى طرف سے ان كى مدد كا شكر ادا كرنے كيلئے خوف خدا اور احساس ذمہ دارى كا ضرورى ہونا_

و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة فاتقوا الله لعلكم تشكرون آيت كے پہلے حصہ كو ديكھتے ہوئے ''تشكرون''كا متعلق وہى دشمن پر فتح اور نصرت الہى ہوسكتا ہے_

١٧_ دشمنان دين كے مقابلہ ميں خوف و ہراس ، سستى اور خدا كى ذات پر توكل اور بھروسہ نہ كرنا، بے تقوي ہونے كى علامت ہے_*اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا فاتقوا الله لعلكم تشكرون جملہ ''فاتقوا الله '' تمام سابقہ مطالب پر تفريع ہوسكتا ہے، يعنى ہوشيار رہيں كہ جنگ ميں سستى خدا كى ولايت پہ عدم اعتقاد، اور ا سكى ذات پر توكل نہ ركھنا تقوائے الہى سے ہم آہنگ نہيں ہے_

١٨_ بدر كے جنگجو مومنين كا متقى ہونا، ان كے نصرت الہى

۵۷

سے ہمكنار ہونے كا باعث بنا_و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة فاتقوا الله لعلكم تشكرون

يہ اس بناپر ہے كہ جملہ ''فاتقوا الله '' ،''لقد نصركم الله ببدر'' پر تفريع ہو يعنى جنگ بدر ميں فتح اور نصرت الہى كو پانے كا عامل ان مومنين كا تقوي تھا_

١٩_ شاكرين، متقين سے زيادہ بڑے مقام كے حامل ہيں _فاتقوا الله لعلكم تشكرون

اگر ''لعل'' كو ''فاتقوا الله ''كى غرض و غايت كا بيان سمجھا جائے، تو اس صورت ميں شكر، تقوي و پرہيزگارى كا ہدف ہوگا_

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١، ٢، ٣، ٤، ٥، ٩

الله تعالى: الله تعالى كى امداد ١، ٢، ٧، ٨، ٩، ١٦; الله تعالى كى امداد كا پيش خيمہ ١٣، ١٨; اللہ تعالى كى توبيخ ٩;اللہ تعالى كى ولايت ٧

ايمان: ايمان كے اثرات ٤

تاريخ: تاريخ كا فلسفہ ١٠

تربيت: تربيت كے طريقے ١١

تقوي: تقوي كى اہميت ١٢، ١٥، ١٦ ; تقوي كے اثرات ١٣، ١٤، ١٨ ; تقوي كے موانع ١٧

توكل: توكل كے اثرات ٤ ;خدا پرتوكل ١٧

جنگ: ٩

جہاد: جہادميں شكست كے عوامل ٥ ;جہادميں فتح كے عوامل ٤، ٦

خوف: پسنديدہ خوف ١٢، ١٣; خدا سے خوف١٢، ١٣، ١٤، ١٦ ; خوف كے اثرات ١٣، ١٤; مذموم خوف ١٧

دشمن: ١٧

مومنين اور دشمن٣

دين: دشمنان دين ١٧

۵۸

رشد و تكامل:١١

سستي: جنگ ميں سستى ٩ ;سستى كى سرزنش ٩;سستى كے اثرات ١٧

شاكرين: شاكرين كا مقام ١٩

شكر: شكر كا پيش خيمہ ١٤ ;نعمت كا شكر ١٤، ١٥

شكست: ٥

طبعى اسباب: ٨

غزوہ: غزوہ احد ٥، ٩; غزوہ بدر ا، ٣، ٤، ٩، ١٨

فتح: ٤، ٦

فوجى تياري: ٦

قرآن كريم: قرآن كريم كى خصوصيت ١٠، ١١

كفار: مسلمين اور كفار ٢

متقين: ٢ متقين كا مقام ١٩

مجاہدين: احدكے مجاہدين٩;بدر كےمجاہدين ٢، ٣، ٤، ١٨

مسلمان: ٢ صابرمسلمان ٢;متقى مسلمان٢

معاشرہ: معاشرہ كا زوال ١١;معاشرہ كى ترقى كے عوامل ١١

معاشرہ شناسي: ١٠

مومنين: ١٣ مومنين كا تقوي ١٦، ١٨ ; مومنين كاتوكل ٤ ; مومنين كاشكر ١٦;مومنين كى امداد ١، ٢;مؤمنين كى فتح ٤; مومنين كى ولايت ٧

ولايت:٧

يادآوري: يادآورى كے اثرات ١١

۵۹

آیت(۱۲۴)

( إِذْ تَقُولُ لِلْمُؤْمِنِينَ أَلَن يَكْفِيكُمْ أَن يُمِدَّكُمْ رَبُّكُم بِثَلاَثَةِ آلاَفٍ مِّنَ الْمَلآئِكَةِ مُنزَلِينَ ) اس وقت جب آپ مؤمنين سے كہہ ر ہے تھے كہ كيا يہ تمھارے لئے كافى نہيں ہے كہ خدا تين ہزار فرشتوں كو نازل كركے تمھارى مدد كرے_

١_ پيغمبر(ص) كا ، تين ہزار فرشتوں كو بھيجنے كے ذريعے بدر كے جنگجو مومنين يا احد كے رضا كاروں كے ساتھ امداد الہى كا وعدہ _اذ تقول للمؤمنين الن يكفيكم ان يمدكم ربكم بثلاثة آلاف من الملائكة منزلين

بعض مفسرين نے ''اذ تقول''كو ''اذ ہمت''كا بدل قرار ديا ہے اور معتقد ہيں كہ فرشتوں كو بھيجنے كى صورت ميں امداد الہى كا وعدہ جنگ احد كے بارے ميں ہے، بعض دوسرے ''اذ تقول'' كو ''و لقد نصركم الله ببدر''كا متعلق سمجھتے ہيں اور كہتے ہيں كہ يہ وعدہ جنگ بدر ميں ديا گيا ہے_

٢_ آنحضرت -(ص) كى طرف سے بدر و احد كے جنگجوؤں كى حوصلہ افزائي_اذ تقول للمؤمنين الن يكفيكم ان يُمدصكم ربكم

٣_ خداو ند متعال نے تين ہزار فرشتوں كو بدر كے سپاہيوں كى امداد كيلئے بھيجا_

الن يكفيكم ان يمدكم ربكم بثلاثة آلاف من الملائكة منزلين '' اذ تقول '' يعنى ياد كرو اس زمانے كو جب تم مومنين كو امداد الہى كا وعدہ دے ر ہے تھے، اگر يہ وعدہ پورا نہ ہوا ہوتا تو اسكى يادآورى فضول تھي_

٤_ مومنين كى حوصلہ افزائيكيلئے قرآن كريمكى روشيں _اذ تقول للمؤمنين الن يكفيكم ان يمدكم بعض كا خيال ہے كہ '' اذ ''،'' اذكر '' كا مفعول ہے جوكہ مقدر ہے_

٥_ خداوند متعال كى طرف سے جنگجو مومنين كى ا مداد كا سرچشمہ اس كى ربوبيت ہے_

۶۰

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797