تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما5%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 176034 / ڈاؤنلوڈ: 5353
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۳

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

خرج و لايكتمونه (١) اس سے مراد يہ ہے كہ بے شك اللہ تعالى نے اہل كتاب سے آنحضرت(ص) كے بارے ميں عہد و پيمان ليا تھا كہ جب آپ (ص) تشريف لائيں تو '' آپ كے سلسلہ ميں لوگوں كو بتائيں اور اس امر كو نہ چھپائيں ...''

آسمانى كتب : ٣، ٤، ٦، ١٠، ١٢، ١٤، ١٦ آسمانى كتب كى تبيين ٢،٧،٩;آسمانى كتب كى تعليمات٨

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ١; آنحضرت كى نبوت ٢٠

آيات احكام : ٨

اسلام: ١٢ آسمانى كتب ميں اسلام، ٦ ; صدر اسلام كى تاريخ ٥

اقدار: منفى اقدار ١٨

اللہ تعالى: ١، ٩، ١٠، ١١، ١٤، ١٥، ١٧، ١٨ اللہ تعالى كا عہد ١ ٢، ٢٠

انجيل: انجيل كى تعليمات٤

اہل كتاب: اہل كتاب كا عقيدہ ١٦;اہل كتاب كى جہالت ١٧;اہل كتاب كى دنيا پرستى ١٣;اہل كتاب كى دين فروشى ١٣، ١٤، ١٧;اہل كتاب كى ذمہ دارى ٢٠;اہل كتاب كے علماء كى سرزنش ١١;علمائے ا ہل كتاب ١، ٢، ٣، ٤، ٥، ٩، ١٠، ١٣، ١٤، ١٦،١٧

تبليغ: تبليغ دين كا واجب ہونا ٨

تورات: تورات كى تعليمات ٤

جہالت: ١٧

حق: حق كو بيان كرنا ٣

دنيا: دنيوى وسائل كى قدر و منزلت ١٨

دنياپرستي: ١٣ دنياپرستى كے اثرات ١٥

دين: ٧، ٨ دين سے منہ پھيرنا ١٨ ; دين كى قدر وقيمت ١٧

دين فروشي: ١٣، ١٤، ١٧ دين فروشى كى مذمت ١١، ١٩

ذمہ داري: ذمہ دارى كى قدر و قيمت١٧

____________________

١)تفسير قمى ج١ ص١٢٨، بحار الانوار ج٩ ص١٩٢ ح٣٥.

۳۰۱

روايت: ٢٠

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ پر عمل كرنے كے موانع١٥

علمائ: ١، ٢، ٤، ٥، ٩، ١٠، ١٢، ١٣، ١٤، ١٦، ١٧ علماء كى ذمہ دارى ٣

عقيدہ: ١٦

عمل: ١٥

عہد: اللہ تعالى سے عہد ١، ١٧; اللہ تعالى سے عہد شكنى كرنا ٩، ١٠، ١١، ١٤، ١٥، ١٨

كتمان حق: ٢، ٤، ٥، ١٠، ١٢ كتمان حق كى حرمت ٨

گمراہي: گمراہى كے اسباب ٥

مبارزت: اسلام كے خلاف مبارزت١٢

مبلغين: دينى مبلغين ٧

معاشرہ : معاشرے كى اصلاح كے اسباب ٧

نبوت: ٢٠

آیت(۱۸۸)

( لاَ تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ يَفْرَحُونَ بِمَا أَتَواْ وَّيُحِبُّونَ أَن يُحْمَدُواْ بِمَا لَمْ يَفْعَلُواْ فَلاَ تَحْسَبَنَّهُمْ بِمَفَازَةٍ مِّنَ الْعَذَابِ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ )

خبردار جولوگ اپنے كئے پر مغرور ہيں او رچاہتے ہيں كہ جو اچھے كام نہيں كئے ہيں ان پر بھى ان كى تعريف كى جائے تو خبردار انھيں عذاب سے محفوظ خيال بھى نہ كرنا _ ان كے لئے دردناك عذاب ہے _

١_ عجب اورانسان كے اپنے اعمال پر خوش ہونے كا ناپسنديدہ ہونا_لاتحسبن الذين يفرحون بما اتوا فلاتحسبنهم بمفازة من العذاب

۳۰۲

٢_ لوگوں سے آسمانى كتب كے حقائق كو كتمان كر كے علمائے اہل كتاب كا خوش ہونا_

و اذ اخذ الله ميثاق و لاتكتمونه لاتحسبن الذين يفرحون بما اتوا بعض كا خيال ہے كہ ''الذين''سے اہل كتاب مراد ہيں _ جيساكہ گذشتہ آيت ميں بھى ان كا ذكر كيا گيا ہے اور ''ما اتوا'' ( وہ جسے انہوں نے انجام ديا)سے مراد كتمان حقائق اور آسمانى كتب و عہد الہى كو پس پشت ڈالنا ہے_

٣_ اہل كتاب كے علماء كى خودپسندى اور شہرت طلبي_لاتحسبن الذين يفرحون بما اتوا و يحبون ان يحمدوا بما لم يفعلوا

٤_ علمائے اہل كتاب كا (اپنى دنيا پسندى سے نہ ٹكرانے والے) بعض حقائق كو بيان كر كے خوش ہونا_

لاتحسبن الذين يفرحون بما اتوا ''ما اتوا''سے مراد ہوسكتا ہے كتاب كے بعض ان حقائق كا بيان ہو كہ جو ''و اشتروا بہ ثمناً'' كے قرينے سے ان كى دنيا طلبى كے سد راہ نہ بنتے ہوں _

٥_ تورات و انجيل كے بعض حقائق بيان نہ كرنے كى وجہ سے يہود و نصاري كے علماء كا اپنے پيروكاروں سے مدح و تعريف كى توقع ركھنا_لاتحسبن الذين يحبون ان يحمدوا بما لم يفعلوا يہ اس بنا پر كہ جب ''ما لم يفعلوا''(جو انہوں نے نہيں كيا) سے مراد پيمان الہى سے ان كى عدم وفادارى اور كتمان حقائق ہو كہ جس كے بارے ميں گذشتہ آيت ميں تصريح ہوچكى ہے اور مدح و ستائش كى توقع، شايد اسلئے ہو كہ انہوں نے دينى حقائق كے كتمان سے اپنے لوگوں كے آبائي دين كى حفاظت كى ہے لہذا ''يحمدوا''ميں محذوف فاعل كى تفسير ميں ان كے پيروكاروں كو مراد ليا گيا ہے_

٦_ كسى نيك عمل كے بغير، مدح و تعريف كى توقع ركھنا ايك ناپسنديدہ اور مذموم امر ہے_لاتحسبن الذين و يحبون ان يحمدوا بما لم يفعلوا

٧_ بعض علمائے اہل كتاب، اپنے فرائض پر عمل كئے بغير، اسكے انجام دينے كا اظہار كرتے تھے اور اس انجام نہ پانے والے عمل كے عوض، مدح و تعريف كے خواہش مند تھے_و يحبون ان يحمدوا بما لم يفعلوا

٨_ اپنے فرائض پر عمل نہ كرنا اور اسے انجام دينے كا ادعا كرنا اور انجام نہ پانے والے عمل كے عوض مدح و ستائش كى توقع ركھنا ايك ناپسنديدہ امر ہے اور دنيا و آخرت كے عذاب كا باعث بنتا ہے_

۳۰۳

و يحبون ان يحمدوا فلاتحسبنهم بمفازة من العذاب و لهم عذاب اليم كلمہ عذاب كا تكرار دلالت كر رہا ہے كہ وہ لوگ دو قسم كے عذاب ميں گرفتار ہوں گے_ اور بظاہر ان دو عذابوں ميں سے ايك دنيوى عذاب ہے اور دوسرا اخروى عذاب_

٩_ نيك اعمال انجام دينے كے عوض، مدح و تعريف اور تشويق كى توقع ركھنا قابل مذمت نہيں _*

لاتحسبن الذين يحبون ان يحمدوا بما لم يفعلوا جملہ ''يحبون ...'' (اور چاہتے ہيں كہ اس كام پر ان كى تعريف كى جائے جو انہوں نے انجام نہيں ديا) كے مطابق يہ نتيجہ اخذ كرسكتے ہيں كہ نيك كام كرنے كى صورت ميں ، مدح و ستائش كى توقع، ناپسنديدہ نہيں _

١٠_ علمائے اہل كتاب كے ناشائستہ عمل (كتمان حقائق وغيرہ) كے باوجود عذاب الہى سے اپنى نجات كا باطل خيال_

و لاتحسبن الذين بمفازة من العذاب كلمہ ''مفازة'' مصدر ميمى ہے جس كا معنى نجات پانا ہے_

١١_ دردناك عذاب الہى ، چاپلوسى اور بے جا مدح و ستائش كو پسند كرنے والے خودپسند افراد كے انتظار ميں ہے_

لاتحسبن الذين يفرحون و يحبون بمفازة و لهم عذاب أليم

١٢_ علمائے اہل كتاب كا كتمان حقائق كرنا اور ان كے دوسرے حيلے و بہانے انہيں عذاب دنيا (ذلت و شكست وغيرہ) سے نجات نہيں دلوا سكيں گے_لاتحسبن الذين بمفازة من العذاب مندرجہ بالا مطلب ميں پہلا عذاب، اسكے تكرار كے قرينے سے، دنيوى عذاب ہے_

١٣_ دردناك عذاب كا، بے جا مدح و تعريف اور چاپلوسى كى توقع ركھنے اور حقائق كو چھپانے كى وجہ سے علمائے اہل كتاب كے انتظار ميں ہونا_لاتحسبن الذين و لهم عذاب أليم

آسمانى كتب: ٢، ٤، ٥

اللہ تعالى : اللہ تعالى كا عذاب ١٠، ١١

انجيل: انجيل كى تعليمات٥

اہل كتاب: اہل كتاب كا دنيوى عذاب ١٢; اہل كتاب كا عقيدہ

۳۰۴

١٠;اہل كتاب كى چاپلوسى ١٣;اہل كتاب كى خودپسندى ٣;اہل كتاب كى خوشنودى ٢، ٤; اہل كتاب كى دنيا پرستى ٤;اہل كتاب كى ذلت ١٢;اہل كتاب كى شكست ١٢;اہل كتاب كى شہرت طلبى ٣;اہل كتاب كى صفات ٢، ٣، ٤;علمائے اہل كتاب٢، ٣، ٤، ٥، ٧، ١٠، ١٢; علمائے اہل كتاب كى سزا ١٣

تورات: تورات كى تعليمات٥

توقع: پسنديدہ توقع ٩;ناپسنديدہ توقع ٦

چاپلوسي: ١٣

خوش ہونا: ٢، ٤ اپنے عمل سے خوش ہونا ١

دنيا پرستي: ٤

ذلت: ١٢

ستائش: ٩ ناپسنديدہ ستائش ١١، ١٣

سزا: ١٠، ١١، ١٣ عمل كى اخروى سزا ٨;عمل كى دنيوى سزا ٨

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ ترك كرنا ٨;شرعى فريضہ ترك كرنے پر سرزنش ٧

شكست: ١٢

عجب: ٣ عجب پر سرزنش ١;عجب كى سزا ١١

عذاب: عذاب سے نجات ١٢ ; عذاب كے مراتب ١١ ، ١٣ ;عذاب كے موجبات ٨

عقيدہ: ١

عمل: ١، ٢ ناپسنديدہ عمل ٦ ، ٨، ١٠; نيك عمل كى تشويق ٩

كتمان حق: ٢، ٥، ١٢ كتمان حق كى سزا ١٠، ١٣

مسيحي: مسيحى علمائ٥

نيكي: نيكى كى مدح ٩

يہود: علمائے يہود ٥

۳۰۵

آیت(۱۸۹)

( وَلِلّهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَاللّهُ عَلَیَ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ )

او رالله كےلئے زمين و آسمان كى كل حكومت ہے او روہ ہرشے پر قادر ہے _

١_ فقط خداوند متعال، آسمانوں اور زمين كا مالك و فرمانروا ہے_ولله مُلك السّصموات والارض

''مُلك''كا معنى بادشاہى اور فرمانروائي ہے اور اس كا لازمہ مالكيت ہے_

٢_ آسمانوں كا متعدد ہونا _ولله مُلك السّموات والارض

٣_ خداوند متعال كى على الاطلاق مالكيت كى طرف توجّہ، ميثاق و عہد الہى كو نہ توڑنے، كتمان حق نہ كرنے اور دين فروشى اور خودپسندى سے بچنے كا راستہ ہموار كرتى ہے_و اذ اخذ الله ميثاق الذين اوتوا الكتاب لتبيّننّه و لاتكتمونه و اشتروا به ثمناً قليلاً و يحبون ان يحمدوا بما لم يفعلوا ولله ملك السموات والارض

٤_ خداوند متعال ہرچيز پر قدرت و طاقت ركھتا ہے_والله على كل شيء قدير

٥_ خداوند متعال كى على الاطلاق قدرت اور منحصر مالكيت ، مستحقين عذاب كيلئے فرار كا كوئي راستہ باقى نہ رہنے كى دليل ہے_فلاتحسبنّهم بمفازة من العذاب ولله ملك السموات والارض والله على كل شيء قدير

آسمان: آسمان كا متعدد ہونا٢;آسمانوں كا مالك،١

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى قدرت٤، ٥; اللہ تعالى كى مالكيت، ٣، ٥

تقوي:

۳۰۶

تقوي كا پيش خيمہ ٣

دين فروشي: دين فروشى كے موانع ٣

راہ و روش: راہ و روش كى بنياديں ، ٣

رشد و تكامل: رشد و تكامل كے اسباب ٣

زمين: زمين كا مالك١

عجب: عجب كے موانع ٣

عذاب: اہل عذاب ٥

علم: علم كے اثرات ٣

عہد شكني: عہد شكنى كے موانع ٣

كتمان حق: كتمان حق كے موانع ٣

آیت(۱۹۰)

( إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَاخْتِلاَفِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لآيَاتٍ لِّأُوْلِي الألْبَابِ )

بيشك زمين و آسمان كى خلقت اور ليل و نہا ركى آمد و رفت ميں صاحبان عقل كے لئے قدرت خدا كى نشانياں ہيں _

١_ آسمانوں اور زمين كى خلقت اور دن رات كى گردش ميں خداوند متعال كى على الاطلاق قدرت كى بہت سى نشانياں موجود ہيں _والله على كل شيئ: قدير_ انّ فى خلق السموات والارض و اختلاف الليل والنهار لآيات

ہوسكتا ہے جملہ ''انّ فى ...'' خداوند متعال كى اس على الاطلاق قدرت (والله على كل شيء قدير ) كيلئے ايك دليل كا بيان ہو جس كا گذشتہ آيت ميں ذكر ہوا ہے_ لہذا ''لآيات''سے خداوند متعال كى قدرت مطلقہ كى

۳۰۷

نشانياں مراد ہوں گے_

٢_ آسمان اور زمين حادث اور نظم پر مشتمل ہيں _انّ فى خلق السموات والارض واختلاف الليل والنهار

٣_ دن رات كا نظم، آيات الہى ميں سے ہے_انّ فى و اختلاف اللّيل والنّهار لآيات

٤_ آسمانوں اور زمين كى پيدائش اور دن رات كى گردش ميں ، كائنات پر فرمانروائي و مالكيت ميں خداوند متعال كى يكتائي كى بہت سى نشانياں موجود ہيں _ولله ملك السموات انّ فى خلق السّموات لآيات ہوسكتا ہے جملہ ''ان فى خلق ...''مالكيت و فرمانروائي ميں خداوند متعال كى يكتائي كى دليل ہو جو گذشتہ آيت (ولله ملك السموات ...) ميں گزرچكي ہے_

٥_ خلقت اور اسكے مظاہر ، خداوند متعال اور اسكى صفات كى معرفت كے سرچشمے ہيں _انّ فى خلق السموات والارض و اختلاف الليل والنّهار لآيات

٦_ برہان ''انّي''كے ذريعے صفات خداوند متعال كى معرفت پر استدلال _ان فى خلق السموات والارض و اختلاف الليل والنّهار لآيات برهان ''انّ'' يا ''انّي''يعنى معلول سے علت كا سراغ لگانا_ اور آيت شريفہ ميں مظاہر قدرت اور ان كى كيفيت كہ جو خدا اور اسكى صفات كے معلول ہيں ،كو خداوند متعال اور اسكى صفات كى دليليں اور نشانياں قرار ديا گيا ہے_

٧_ خداوند متعال كا آفرينش و خلقت اور اسكے مظاہر ميں غوروفكر كرنے كى رغبت دلانا_انّ فى خلق السموات والارض و اختلاف اللّيل والنّهار لآيات لاولى الالباب

٨_ عقل كى قدر و قيمت اور خداوند متعال كى معرفت ميں اس كا كردار_لآيات لاولى الالباب ''لب''سے مراد وہ عقل ہے جو خالص ہو اور وہم و خيال سے بھى دور ہو كہ جسے ''خردناب'' بھى كہہ سكتے ہيں _

٩_ كائنات ميں خداوند متعال كى نشانيوں كى كثرت و ظرافت_انّ فى خلق لآيات لاولى الالباب

چونكہ فقط صاحبان عقل ناب ہى عالم خلقت ميں موجود نشانيوں سے بہرہ مند ہوتے ہيں نہ كہ دوسرے، لہذا ان آيات كو خاص قسم كى ظرافتكا حامل ہونا چاہيئے_ كلمہ آيات كا جمع ہونا

۳۰۸

اور اس كا نكرہ لايا جانا ان نشانيوں كى كثرت و فراوانى پر دلالت كر رہا ہے_

١٠_ فقط عقل خالص كے حامل افراد ہى آفرينش ميں موجود نشانيوں كو پا سكتے ہيں _انّ فى خلق السماوات لايات لاولى الالباب آيات الہي، عالم آفرينش ميں موجود ہيں _ خواہ كوئي صاحب عقل ہو يا نہ ہو_ بنابرايں ''لاولى الالباب''ان آيات سے بہرہ مند ہونے كى طرف اشارہ ہے_يعنى فقط صاحبان عقل ہى ان كے آيت و نشانى ہونے كو سمجھ سكتے ہيں اور دوسرے اس سے محروم ہيں _

١١_ خلقت سے خداوند متعال كى قدرت مطلقہ اور كائنات پر فرمانروائي ميں اسكى يكتائي كا سراغ لگانا، انسان كے عقل خالص سے بہرہ مند ہونے كى دليل ہے_ان فى خلق السموات لايات لاولى الالباب

١٢_ آلودگيوں و ملاوٹ سے پاك فكر و انديشہ، خلقت ميں موجود آيات الہى كو درك كرنے كا راستہ ہموار كرتا ہے_

ان فى خلق السموات لآيات لاولى الالباب

آسمان: آسمان كى خلقت ١، ٢، ٤

آيات الہي: ١، ٣، ٩، ١٠، ١٢

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى حاكميت ٤; اللہ تعالى كى قدرت ١، ١١; اللہ تعالى كى مالكيت ٤

بُرہان: برہان انى ّ ٦; برہان كى اقسام ٦;

تعقل: تعقل كى اہميت ١١;تعقّل كى تشويق ٧; تعقل كى قدر و قيمت ٨;عالم طبيعت ميں تعقل ٧

توحيد: ١١ توحيد كے دلائل ٤

خداشناسي: عالم طبيعت ميں خداشناسى ٥، ١٠، ١٢;عقلى خداشناسى ٦،٨

دن: ٣،٤ دن كى گردش ١

زمين: زمين كى خلقت ١،٢، ٤

شب: ٣، ٤ شب كى گردش ١

عاقل افراد: ١٠، ١١ عالم خلقت: ١، ٤

۳۰۹

عالم خلقت كا نظم ٢ ، ٣ ،١١

عالم طبيعت : ٥، ٧، ١٠، ١٢

عقل: ٦، ٨ عقل سليم، ١٢

معرفت: معرفت كے وسائل٨;معرفت كے منابع ٥

آیت(۱۹۱)

( الَّذِينَ يَذْكُرُونَ اللّهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَیَ جُنُوبِهِمْ وَيَتَفَكَّرُونَ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هَذا بَاطِلاً سُبْحَانَكَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ ) جو لوگ اٹھتے ، بيٹھتے ، ليٹتے خدا كو ياد كرتے ہيں او رآسمان و زمين كى تخليق ميں غور و فكر كرتے ہيں _كہ خدا ياتو نے يہ سب بيكار نہيں پيدا كيا ہے _ تو پاك و بے نياز ہے ہميں عذاب جہنم سے محفوظ فرما _

١_ جو لوگ ہر حال ميں خدا كو ياد كرتے ہيں اور زمين و آسمان كى خلقت كے بارے ميں غوروفكر كرتے ہيں وہ عقل خالص كے حامل ہيں _لايات لاولى الالباب_ الذين يذكرون الله قياماً و قعوداً و علي جنوبهم و يتفكرون فى خلق السّموات والارض فعل مضارع ''يذكرون''ذكر كے دائمى و مستمر ہونے پر دلالت كرتا ہے_ اور ''قيام'' قائم (كھڑا ہونے والا) كى ''قعود'' قاعد (بيٹھنے والا) كى اور ''جنوب'' جنب (پہلو) كى جمع ہے، جوكہ انسان كے تمام حالات سے كنايہ ہے چونكہ انسان اكثر انہى تين حالتوں ميں ہوتا ہے_

٢_ ہر حالت ميں خدا كو ياد ركھنے كى قدروقيمت _الذين يذكرون الله قياماً و قعوداً و على جنوبهم

٣_ كروٹ كے بل ليٹنے سے زيادہ بيٹھے ہوئے اور بيٹھنے سے زيادہ كھڑے ہوكر (حالت قيام ميں ) خداوند متعال كو ياد كرنے كى اہميت _*الذين يذكرون الله قياماً و قعوداً و علي جنوبهم مندرجہ بالا مطلبميں كلمات ''قيام'، ''قعود'' اور ''على جنوبھم''كا حقيقى معنى ليا گيا ہے نہ كہ

۳۱۰

كنائي معنى ( تمام حالات)_ اور ترتيب كے ساتھ ان حالات كا تذكرہ، ہوسكتا ہے اہميت اور قدر و قيمتميں ان كى ترتيب كى طرف اشارہ ہو_

٤_ آسمانوں اور زمين كى خلقت و آفرينش ميں غوروفكر كرنے كى قدر و منزلت_الّذين ...يتفكرون فى خلق السّماوات والارض

٥_ آسمانوں اور زمين كى خلقت ميں غوروفكر كى قدر و قيمت ياد خدا كے ساتھ مشروط ہے_*

الّذين يذكرون الله و يتفكرون فى خلق السّماوات والارض جملہ ''يتفكّرون''، ''الّذين''كے تكرار كے بغير ''يذكرون''پر عطف ہوا ہے تاكہ اس بات پر دلالت كرے كہ دونوں صفتيں (ذكر و تفكر) ايك ساتھ ''اولى الالباب''كا وصف ہيں نہ كہ اولو الالباب (صاحبان عقل) دو گروہ ہيں يعنى ايك گروہ ذاكر اور دوسرا متفكر _

٦_ ہميشہ خداوند متعال كى ياد ميں رہنا اور آسمانوں اور زمين كى خلقت ميں غوروفكر كرتے رہنا، صاحبان عقل كى دو نماياں صفات ہيں _لاولى الالباب_ الّذين يذكرون الله قياماً و قعوداً و علي جنوبهم و يتفكّرون فى خلق السماوات والارض

٧_ انسانوں كو ہميشہ ياد خدا ميں رہنے اور آسمانوں اور زمين كى خلقت ميں غوروفكر كى ترغيب _

الّذين يذكرون الله قياماً و يتفكرون فى خلق السموات والارض خداوند متعال كى طرف سے مذكورہ صفات كے حامل افراد كى مدح و ستائش اور انہيں خرد مندى جيسى صفت سے ياد كئے جانے كا مقصد، ايسى خصوصيات كى تشويق ہے_

٨_ آسمانوں كا متعدد ہونا_فى خلق السماوات والارض

٩_ آسمانوں اور زمين كى خلقت ايك باعظمت امر اور دائمى غوروفكر كا وسيع ميدان ہے_و يتفكرون فى خلق السموات والارض

١٠_ آسمانوں اور زمين كى خلقت كى كيفيت كا معرفت كے منابع ميں سے ہونا_و يتفكرون فى خلق السّماوات والارض ''خلق''كا معنى ايجاد اور پيدا كرنا ہے_ ليكن بظاہر آيت شريفہ ميں اس سے مراد آسمانوں اور زمين كے وجود كى كيفيت ہے_

١١_ عقل اور حس كا حقائق كى معرفتكے وسائل ميں

۳۱۱

سے ہونا_و يتفكرون فى خلق السماوات والارض چونكہ آسمانوں اور زمين كى خلقت كو ديكھتے ہيں (حس كرتے ہيں ) اور ان كے بارے ميں غوروفكر كرتے ہيں ( تعقل كرتے ہيں ) تب اس نتيجہ تك پہنچتے ہيں كہ (ما خلقت ھذا باطلاً) بنابرايں آيت شريفہ نے حس ّ اور عقل كو معرفت و شناخت كے وسائل ميں سے قرار ديا ہے_

١٢_ آسمانوں اور زمين كا حادث ہونا_فى خلق السّماوات والارض

١٣_ برہان ''انّي'' (معلول سے علت كا سراغ لگانا) جہان خلقت كے بامقصد ہونے پر استدلال كا ايك قرآنى طريقہ ہے_

الذين و يتفكرون فى خلق السّماوات والارض ربّنا ما خلقت هذا باطلاً

١٤_ جو لوگ آسمانوں اور زمين كى خلقت ميں غوروفكر كر كے، كائنات كے بامقصدہونے كا سراغ نہيں لگاتے وہ نہ تو عقل مند ہيں اور نہ ہى خلقت و آفرينش كى صحيح معرفت ركھتے ہيں _لآيات لاولى الالباب_ الذين و يتفكرون فى خلق السماوات والارض ربّنا ما خلقت هذا باطلاً

١٥_ خلقت و آفرينش ميں غوروفكر كرنے كے بعد اہل عقل كا اسكے بامقصد ہونے كا سراغ لگانا اور اس كا اقرار كرنا_

لاولى الالباب يتفكرون فى خلق السماوات والارض ربّنا ما خلقت هذا باطلاً

بظاہر ''ربّنا ما خلقت ...'' ان كے تفكر كے نتيجے كا بيان ہے_

١٦_ خلقت و آفرينش كو بے مقصد خيال نہ كرنا عقل مندى كى علامت ہے_لآيات لاولى الالباب_ الّذين ربّنا ما خلقت هذا باطلاً سبحانك

١٧_ خداوند متعال كو ہر قسم كے عيب و نقص سے پاك و منزہ سمجھنا، عقل مندى كى علامت ہے_

لآيات لاولى الالباب_ الّذين ربّنا ما خلقت هذا باطلاً سبحانك

١٨_ آسمان و زمين كى خلقت ميں غوروفكر، توحيد ربوبى (توحيدى نظريہ كائنات) كے ادراك و اعتراف كا باعث بنتا ہے_يتفكّرون فى خلق السماوات والارض ربّنا ما خلقت هذا باطلاً چونكہ غوروفكر كے بعد خداوند متعال كو ''ربّنا'' (اے ہمارے پروردگار) كے عنوان سے ياد كرتے ہيں اس سے پتہ چلتا ہے كہ انسان

۳۱۲

خلقت و آفرينش ميں غوروفكر كر كے، سب مخلوقات كى نسبت ربوبيت خداوند متعال (توحيد ربوبي) كا سراغ لگاسكتا ہے_

١٩_ توحيدى نظريہ كائنات اور كائنات كے بامقصد ہونے كو وحى كے بغيرعقل و منطق كے ذريعے بھى درك كيا جاسكتا ہے_و يتفكرون فى خلق السّماوات والارض ربّنا ما خلقت هذا باطلاً چونكہ عقل خالص كے حامل افراد نے وحى كے بغير، كائنات ميں غوروفكر كر كے، توحيد ربوبى اور كائنات كے بامقصد ہونے تك رسائي حاصل كى ہے_

٢٠_ خلقت كائنات، ايك بامقصد اور بانظم مجموعہ ہے_يتفكرون فى خلق السماوات والارض ربّنا ما خلقت هذا باطلاً ''باطل'' اس چيز كو كہتے ہيں جس كا كوئي ہدف نہ ہو يا كسى معقول غرض و ہدف كيلئے نہ ہو لہذا كائنات كا باطل نہ ہونا يعنى اس كا منطقى اور معقول ہدف و مقصد كا حامل ہونا اور اس كا لازمہ نظم ہے_

٢١_ ربوبيت خداوند متعال كا، بے مقصد اور باطل آفرينش و خلقت كے ساتھ ناسازگار ہونا_ربّنا ما خلقت هذا باطلاً

٢٢_ صاحبان عقل كا خلقت و آفرينش ميں غوروفكر كرنے اور اسكے بامقصد ہونے كا سراغ لگا لينے كے بعد خداوند عالم كے سامنے خضوع و خشوع كا اظہار كرنا_ربّنا ما خلقت هذا باطلاً سبحانك كلمہ ''ربّنا '' كہ جس كا معنى مالك و مدبّر ہے، كے ذريعے اہل عقل كا خداوند متعال كى مالكيت كا اعتراف كرنا، خداوند متعال كے سامنے ان كے خشوع و خضوع كرنے كى دليل ہے_

٢٣_ عالم خلقت كا ايك محكم و متقن اور لازمى نظام ہونا_ربّنا ما خلقت هذا باطلاً حق، وہ كام ہے جس كا انجام دينا ضرورى ہو_ اور جو ٹھيك اندازے كے مطابق اپنے وقت كے اندر انجام پائے (مفردات راغب) اور باطل، حق كى ضد ہے_

٢٤_ خداوند متعال بے مقصد و باطل آفرينش و خلقت سے پاك و منزہ ہے_ربّنا ما خلقت هذا باطلاً سبحانك

٢٥_ صاحبان عقل، خداوند متعال كو ہر قسم كے نقص سے منزہ و مبرا جانتے ہيں _لآيات لاولى الالباب_ الّذين سبحانك

۳۱۳

٢٦_ آفرينش و خلقت كے بارے ميں غوروفكر كرنے كے بعد صاحبان عقل كا پروردگار عالم كے كمال مطلق سے آگاہ ہوجانا اور اس كا اعتراف كرنا_الّذين يتفكرون فى خلق السّماوات والارض ربّنا سبحانك تسبيح كا معني، ''ہر عيب و نقص سے پاك و منزہ سمجھنا'' ہے اور خداوند متعال كيلئے كسى قسم كے عيب و نقص كے نہ ہونے كا لازمہ، اس كيلئے تمام كمالات كا موجود ہونا ہے_ صاحبان عقل اپنے غوروفكر كے ذريعے اس اعتقاد پر فائز ہوئے ہيں _

٢٧_ خداوند متعال كا ہر قسم كے نقص و عيب سے منزّہ ہونا، اس بات كى دليل ہے كہ اسكى آفرينش و خلقت بے مقصد نہيں ہے_ربّنا ما خلقت هذا باطلاً سبحانك

٢٨_ عذاب دوزخ سے نجات پانے كيلئے صاحبان عقل كا دعا كرنا_لاولى الالباب فقنا عذا ب النّار

٢٩_ قيامت اور اس ميں جزا و سزا كا اعتقاد آفرينش كے بامقصد ہونے اور فضول و باطل نہ ہونے كے اعتقاد كا نتيجہ ہے_ربّنا ما خلقت هذا باطلاً سبحانك فقنا عذاب النّار ''فقنا ...''ميں كلمہ ''فا''يہ معنى ظاہر كر رہا ہے كہ صاحبان عقل آفرينش كے باطل ہونے كى نفى كر كے اور كائنات كے بامقصد ہونے كا اعتقاد ركھ كر اس نتيجہ تك پہنچے ہيں كہ قيامت اور روز جزا و سزا كا ہونا ضرورى ہے_

٣٠_ فقط خداوند متعال ہى انسان كو عذاب دوزخ ميں گرفتار ہونے سے بچا سكتا ہے_فقنا عذاب النّار يہ اس وجہ سے ہے كہ اہل عقل خلقت و آفرينش كے بامقصد ہونے كا سراغ لگانے كے بعد فقط خداوند متعال ہى سے عذاب سے نجات كى درخواست كرتے ہيں _

٣١_ معاد پر اعتقاد اور آتش جہنم سے رہائي كى درخواست كرنا، عقل مندى كى علامت ہے_

لآيات لاولى الالباب فقنا عذاب النّار

٣٢_ تمام انسان آتش جہنم ميں گرفتار ہونے كے خطرے سے دوچار ہيں _لآيات لاولى الالباب فقنا عذاب النّار

٣٣_ آفرينش و خلقت كے بامقصد ہونے كا اعتقاد، قيامت كے دن اپنے انجام كے بارے ميں اہل عقل كى پريشانى كا سبب ہے_ربّنا ما خلقتص هذا باطلاً سبحانك فقنا عذاب النّار

۳۱۴

٣٤_ عذاب دوزخ سے نجات پانے كا ايك وسيلہ، اس سے نجات كى دُعا مانگنا ہےفقنا عذاب النّار

٣٥_ اہل دوزخ كے عذاب كا ايك وسيلہ، آگ ہے_فقنا عذاب النّار

٣٦_ نماز، ذكر اور ياد خدا كا مصداق ہے_الّذين يذكرون الله و علي جنوبهم امام باقر(ع) نے مذكورہ آيت كے بارے ميں فرمايا:الصحيح يصلى قائماً (١) يعنى تندرست آدمى قيام و قعود كى حالت ميں نماز پڑھتا ہے_

٣٧_ تندرست آدمى كھڑے ہوكر، مريض بيٹھ كر اور جو اس سے بھى ضعيف ہو وہ كروٹ كے بل ليٹ كر نماز پڑھتا ہے_يذكرون الله قياماً و قعوداً امام باقر(ع) اس آيت كے بارے ميں فرماتے ہيں :''قياماً''الاصحاء و ''قعوداً''يعنى المرضى ''و على جنوبهم''قال: اعلّ ممّن يصلى جالساً و اوجع _(٢) ''قياماً'' سے مراد تندرست لوگ '' قعوداً'' سے مراد مريض لوگ اور '' على جنوبھم'' سے مراد فرمايا كہ وہ لوگ ہيں جو بيٹھ كر نماز پڑھنے والے سے بھى زيادہ مريض ہوں _

آسمان: آسمان كى خلقت ١، ٤، ٥،٦،٧،٩،١٠،١٤، ١٨ ; آسمان كے موجودات ١٢ ;آسمانوں كا متعدد ہونا ٨

آفرينش: ١، ٤، ٥، ٦، ٧، ٨، ٩،١٠، ١٨، ٢٢، ٢٦ آفرينش كا محكم و متقن ہونا ٢٣;آفرينش كا نظم ٢٠، ٢٣ ; آفرينش كے مقاصد ١٣، ١٤، ١٥، ١٦، ١٩، ٢٠، ٢١، ٢٢، ٢٤، ٢٧، ٢٩، ٣٣ ;

آيات احكام: ٣٧

اجر: اخروى اجر ٢٩

اسماء و صفات: صفات جلال ١٧، ٢٤، ٢٥، ٢٧

اقدار: ٢، ٤، ٥

اللہ تعالى: ١، ٢، ٣، ٥، ٦، ٧، ٣٦ اللہ تعالى كا كمال ٢٦ ; اللہ تعالى كا منزہ ہونا١٧، ٢٧; اللہ تعالى كى امداد ٣٠; اللہ تعالى كى ربوبيت ٢١

انسان: انسان كا انجام ٣٣;انسان كو تنبيہ ٣٢

اہل جہنم: اہل جہنم كى سزا ٣٥

____________________

١) كافى ج٣ ص٤١١ ح١١، تفسير عياشى ج١ ص٢١١ ح١٧٤.

٢)تفسير عياشى ج١ ص٢١١ ح١٧٣ تفسير برھان ج١ ص٣٣٣ ح٧.

۳۱۵

ايمان: ٢٦ قيامت پر ايمان ٢٩، ٣١

برہان: برہان كى اقسام ١٣، برہان انى ّ ١٣

پاداش: ٣٥ اخروى پاداش ٢٩

تعقل: آفرينش ميں تعقل١، ٤، ٥، ٦، ٧، ٩، ١٤ ، ١٥، ١٨، ٢٢، ٢٦; تعقل سے خالى لوگ ١٤;تعقل كى تشويق ٦، ٧;تعقل كى قدر و قيمت ٤، ٥ ;تعقل كے اثرات ١، ١٥، ١٦، ١٧، ١٨، ٢٢، ٢٦

توحيد: توحيد ربوبى ١٨;توحيد كے دلائل ١٨

جہنم: آتش جہنم ٣١، ٣٢;عذاب جہنم ٣٤

خضوع: ٢٢

دعا: ٢٨ دعا كے اثرات ٣٤

ذكر: ذكر خدا ١، ٥، ٦، ٧، ٣٦;ذكر خدا كى فضيلت ٢، ٣

روايت: ٣٦، ٣٧

زمين: زمين كى خلقت ١، ٤، ٥، ٦، ٧، ٩، ١٠، ١٤، ١٨ ; زمين كے موجودات١٢

شناخت : حسى شناخت ١١;عقلى شناخت ١١;شناخت كے منابع ١٠;شناخت كے وسائل ١١

عذاب: آتش عذاب ٣٥;عذاب سے نجات كے اسباب ٢٨، ٣٠، ٣١، ٣٤

عقل: عقل كا كردار ١٩

عقلائ: ١٥، ٢٥، ٣١، ٣٣ عقلاء كا ايمان ٢٦;عقلاء كا خضوع ٢٢;عقلاء كى خصوصيت ١، ٦;عقلاء كى دعا ٢٨

قيامت: ٢٩، ٣١

نظريہ كائنات : توحيدى نظريہ كائنات ١٩

نماز: بيمار كى نماز ٣٧; نماز كى فضيلت ٣٦; نماز كے احكام ٣٧

وحي: وحى كا كردار ١٩

۳۱۶

آیت(۱۹۲)

( رَبَّنَا إِنَّكَ مَن تُدْخِلِ النَّارَ فَقَدْ أَخْزَيْتَهُ وَمَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ أَنصَارٍ ) پروردگار توجسے جہنم ميں ڈال دے گا گو يااسے ذليل و رسوا كرديا اور ظالمين كاكوئي مددگار نہيں ہے _

١_ جسے خداوند متعال نے آگ ميں داخل كرديااسے ذلت و خوارى سے دوچار كرديا _ربّنا انّك من تدخل النّار فقد اخزيته

٢_ آتش جہنم ميں داخل كئے جانے والوں كى ذلت و خواريربّنا انك من تدخل النّار فقد اخزيته و ما للظّالمين من انصار

٣_ خداوند متعال ، ظالموں كو آتش جہنم ميں گرفتار كرنے والا اور انہيں ذليل و خوار كرنے والا ہے_انّك من تدخل النّار فقد اخزيته و ما للظالمين من انصار

٤_ صاحبان عقل، رحمت الہى سے دورى اور خداوند متعال كى طرف سے ذلت و خوارى كو جہنم كى آگ سے زيادہ سخت جانتے ہيں _لاولى الالباب ربّنا انّك من تدخل النار فقد اخزيته جملہ شرطيہ ''من تدخل النّار فقد اخزيتہ'' جملہ ''فقنا عذاب النّار''كى علت ہے اور يہ معنى ظاہر كر رہا ہے كہ جو كچھ اولى الالباب كى نظر ميں رنج آور ہے اور برداشت كے قابل نہيں وہ دوزخيوں كى خداوند متعال كے ہاتھوں ذلت و خوارى ہے نہ كہ جہنم كى آگ ميں جلنا_

٥_ اہل عقل،انسانى كرامت كے خواہاں اور ذلت و خوارى سے گريزاں ہيں _

لاولى الالباب انّك من تدخل النّار فقد اخزيته اہل عقل اسلئے جہنم كى آگ سے بھاگتے ہيں چونكہ آگ ميں داخل ہونے كو وہ بارگاہ خداوند متعال ميں اپنى ذلت و خوارى سمجھتے ہيں اور يہ معنى ان كى كرامت طلبى كو ظاہر كرتا ہے_

۳۱۷

٦_ ظالم لوگ قيامت كے دن ہر قسم كے ياور و مددگار سے محروم ہوں گے_و ما للظّالمين من انصار ''انصار''ناصر كى جمع ہے جس كا معنى مددگار و ياور ہے_ اور ''من''زائدہ ، اس دن كسى بھى ياور و مددگار كے نہ ہونے كى تاكيد كر رہا ہے_

٧_ جہنم كى آگ ميں داخل ہونے والے، دنيا ميں ظلم و ستم كے مرتكب ر ہے ہيں _ربّنا انّك من تدخل النّار فقد اخزيته و ما للظالمين من انصار

٨_ ظلم و ستم، انسان كے دوزخ ميں داخل ہونے اور قيامت ميں بے يار و مددگار رہ جانے كا موجب بنتا ہے_

ربّنا انك من تدخل النّار فقد اخزيته و ما للظالمين من انصار كلمہ ''للظالمين''سے مراد اہل دوزخ ہيں _ لہذا ضمير ''مالھم''كے بجائے اسم ظاہر كا استعمال يہ معنى ظاہر كرتا ہے كہ ظلم و ستم، باعث بنا ہے كہ خداوند متعال نے ظالموں كو جہنم ميں ڈالا اور انہيں بے يار و مددگار چھوڑ ديا_

٩_ كوئي بھي، اہل دوزخ كو عذاب الہى سے نجات نہيں دلوا سكے گا_ربّنا انك من تدخل النّار فقد اخزيته و ما للظالمين من انصار ''من تدخل النّار'' كے قرينے سے ''انصار''سے مراد عذاب دوزخ سے نجات دلوانے كيلئے مددكرنا ہے_

١٠_ ظالموں كى قيامت كے دن ايسے پيشواؤں كى مدد سے محروميت جو ان كى مدد كر سكيں _

امام باقر(ع) اس آيت كى تفسير ميں فرماتے ہيں : ما لھم من ائمة يسمّونھم باسمائھم_(١) ان كيلئے وہ امام نہيں ہوں گے جن كا يہ نام ليتے ہيں _

اقدار: ٥

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى رحمت ٤

انسان: انسان كى كرامت٥

اہل جہنم: اہل جہنم كا ہميشہ جہنم ميں رہنا ٩;اہل جہنم كا ظلم ٧; اہل جہنم كى ذلت ١، ٢

جہنم: ٧ آتش جہنم ١، ٢، ٣،٤،٨ ;عذاب جہنم ٩

____________________

١)تفسير عياشى ج١ ص٢١١ ح١٧٥ تفسير برھان ج١ ص٣٣٣ ح٨

۳۱۸

دعا: ٥

ذلت: ١، ٢ ذلت سے نجات ٥

رحمت: رحمت سے دورى ٤

ظالمين: ظالمين اور قيامت ٦، ١٠;ظالمين كا جہنم ميں ہونا ٣، ٧; ظالمين كى محروميت ٦، ١٠

ظلم: ٧ ظلم كے اثرات، ٨

عذاب: ٩ اہل عذاب ٨;عذاب كے اسباب ٨

عقلائ: عقلاء كى خصوصيت ٤ ; عقلا ء كى دعا ٥

قيامت: قيامت ميں مدد ٦، ٨، ١٠

آیت(۱۹۳)

( رَّبَّنَا إِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِيًا يُنَادِي لِلإِيمَانِ أَنْ آمِنُواْ بِرَبِّكُمْ فَآمَنَّا رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَكَفِّرْ عَنَّا سَيِّئَاتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الأبْرَارِ )

پروردگارہم نے اس منادى كو سنا جو ايمان كى آواز لگا رہا تھاكہ اپنے پروردگار پر ايمان لے آؤ تو ہم ايمان لے آئے _ پر وردگار اب ہمارے گناہوں كو معاف فرما او رہمارى برائيوں كى پردہ پوشى فرما اور ہميں نيك بندوں كے ساتھ محشور فرما _

١_ ايمان كے منادى كى ندا سننے پر، صاحبان عقل كا اپنے پروردگار پر ايمان لانا_لاولى الالباب ربّنا اننّا سمعنا منادياً ينادى للايمان ان امنوا بربكم فامنّا

٢_ صاحبان عقل، قرآن كريم كى عظمت اور رسول اكرم(ص)

۳۱۹

كے بلند مقام و مرتبے كا اعتقاد ركھتے ہيں _سمعنا منادياً ينادي ''منادياً''سے مراد رسول اكرم(ص) يا قرآن مجيد ہے_ اور اس كا نكرہ لاياجانا اسكى عظمت و بزرگى كى طرف اشارہ ہے_

٣_ لوگوں كو ايمان كى دعوت دينے والے بلند مقام و مرتبے كے حامل ہيں_ ربّنا اننّا سمعنا مناديا ينادى للايمان ان امنوا بربّكم

٤_ ہميشہ خداوند متعال كو ياد ركھنا اور خلقت و آفرينش كے بارے ميں غوروفكر كرنا، ربوبيت الہى پر ايمان لانے كى راہ ہموار كرتا ہے_الذين يذكرون الله قياماً و يتفكرون ربّنا فامنّا

٥_ عقل مندي، ايمان كى طرف پكارنے والوں كى دعوت پر لبيك كہنے كا راستہ ہموار كرتى ہے_

لايات لاولى الالباب ربّنا انّنا سمعنا مناديا ينادى للايمان ان امنوا بربكم فامنّا

٦_ قرآن كريم كى پكارسننے اور پيغمبراكرم(ص) كى دعوت كے بعد ربوبيت خداوند متعال پر ايمان نہ لانا بے عقلى كى علامت ہے_ربّنا انّنا سمعنا فامنا

٧_ ربوبيت خداوند متعال كو قبول كرنا ،ايمان كى حقيقت ہے_سمعنا منادياً ينادى للايمان ان آمنوا بربّكم

''ايمان'' يعنى ربوبيت خداوند متعال كو قبول كرنا، دلالت كرتا ہے كہ اسكى ربوبيت كا اعتقاد، ايمان كى حقيقت يا اس كا بنيادى ركن ہے_

٨_ربوبيت خداوند متعال پر ايمان، انبياء (ع) كى ايك بنيادى دعوت ہے_سمعنا مناديا ينادى للايمان ان امنوا بربكم

٩_ صاحبان عقل كا پروردگار كى بارگاہ ميں ، گناہوں كى مغفرت اور اپنى برائيوں كى پردہ پوشى چاہنا_ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفّر عنّا سيئاتنا

١٠_ خداوند متعال، گناہوں كى مغفرت كرنے والا اور ناپسنديدہ اعمال پر پردہ ڈالنے والا ہے_فاغفر لنا ذنوبنا و كفّر عنّا سيئاتنا

١١_ بارگاہ خداوند متعال ميں دعا و استغفار كى اہميت اور قدر و قيمت_ربّنا فاغفر لنا و كفّر عنّا و توفّنا

چونكہ خداوند متعال نے خود صاحبان عقل كى مدح و ستائش كرتے ہوئے، ان كى يہ دو خصوصيات بيان كى ہيں _

۳۲۰

١٢_ ربوبيت خداوند متعال كى طرف توجّہ، اس سے گناہوں كى مغفرت چاہنے اور اسكى توقع ركھنے كا راستہ ہموار كرتى ہے_ربّنا فاغفر لنا

١٣_ ربوبيت خداوند متعال كى طرف توجّہ، آداب دعا ميں سے ہے_ربّنا انّنا ربّنا فاغفر لنا

١٤_ گناہوں كى بخشش اور ناروا اعمال كى پردہ پوشي، ربوبيت الہى كا ايك پرتو ہے_ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفّر عنّا سيئاتنا

١٥_ ايمان، خداوند متعال كى طرف سے گناہوں كى مغفرت اور برے اعمال كى پردہ پوشى كا راستہ ہموار كرتا ہے_

فامنّا ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفّر عنّا سيئاتنا ''فائ''كے ذريعے، جملہ ''امنّا''پر ''اغفر''كى تفريع سے ظاہر ہوتا ہے كہ صاحبان عقل، ايمان لانے كے بعد، اپنے آپ كو دعا اور مغفرت كى درخواست كے قابل سمجھتے ہيں اور اسكى قبوليت كى توقع ركھتے ہيں _

١٦_ صاحبان عقل كا بارگاہ خداوند متعال ميں اپنى تقصير اور گناہ كا اعتراف كرنا_ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفّر عنا سيئاتنا

١٧_ اہل عقل، مرتے دصم تك، نيك لوگوں كى رفاقت چاہتے ہيں _و توفّنا مع الابرار

''مع الابرار'، ''توفّنا''كے ''نا''كيلئے حال ہے_ يعنى ہميں اس حال ميں موت دے كہ جب ہم نيك لوگوں كے ہمراہ اور ہم قدم ہوں _

١٨_ اپنے ہم مذہب لوگوں كو دعا ميں شريك كرنا، آداب دعا ميں سے ہے_ربّنا اننّا سمعنا فامنّا ربّنا فاغفر لنا و كفّر عنا و توفّنا مع الابرار

١٩_ خداوند متعال كى طرف سے، مؤمنين كو دعا، طلب مغفرت، نيك لوگوں كى ہمراہى اور حسن عاقبت كى ترغيب و تشويق_ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفّر عنا سيئاتنا و توفّنا مع الابرار

مذكورہ خصوصيات كے ساتھ عقل مندوں كى مدح و ستائش كا مقصد يہ ہے كہ مؤمنين بھى مذكورہ صفات كے حصول كى دعا كريں _

٢٠_ خداوند متعال كى بارگاہ ميں ابرار كا بلند مقام و مرتبہ_و توفّنا مع الابرار

۳۲۱

٢١_ ابرار كى رفاقت ايك بلند مرتبہ و مقام ہے_و توفّنا مع الابرار

٢٢_ ابرار، اہل عقل مؤمنين سے زيادہ بلند مرتبہ و مقام ركھتے ہيں _لآيات لاولى الالباب فامنّا و توفّنا مع الابرار چونكہ با ايمان اہل عقل چاہتے ہيں كہ وہ ابرار كے مقام و مرتبے تك جاپہنچيں _

٢٣_ مؤمن اہل عقل كا، ابرار كے بلند و رفيع مقام و مرتبے تك پہنچنے سے اپنى ناتوانى كا اعتراف كرنا_

ربّنا فاغفر لنا و توفّنا مع الابرار يہ كہ اہل عقل نے ابرار كے مقام و مرتبے كى خواہش نہيں كى بلكہ ان كى رفاقت كى خواہش كى ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے كہ وہ اپنے آپ كو اس قسم كے بلند مقام تك پہنچنے سے عاجز جانتے ہيں _

٢٤_ موت كے بعد، مقامات و درجات ميں تفاوت_و توفّنا مع الابرار

٢٥_ ناپسنديدہ اعمال اور گناہ، ابرار كى رفاقت كے راستے ميں ركاوٹ ہيں _ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفر عنّا سيئاتنا و توفّنا مع الابرار مغفرت گناہ كى درخواست اور پھر ابرار كى رفاقت كا تقاضا مندرجہ بالامطلب پر دلالت كرتا ہے_

٢٦_ انسان كى موت، خداوند متعال كے ارادے و مشيت سے مربوط ہے_و توفّنا مع الابرار

آفرينش و خلقت: ٤

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كے فضائل ٢

استغفار: استغفار كا پيش خيمہ ١٢; استغفار كى تشويق ١٩; استغفار كى فضيلت ١١

اعتراف: كمزورى كا اعتراف ٢٣;گناہ كا اعتراف ١٦

اقدار: ٢١

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا ارادہ ٢٦; اللہ تعالى كى ربوبيت٤، ٦، ٧، ٨، ١٢، ١٣، ١٤ ; اللہ تعالى كى مشيت ٢٦; اللہ تعالى كى مغفرت ١٠

انبياء (ع) : انبياء (ع) كى دعوت٨

۳۲۲

انسان: انسان كى موت ٢٦

ايمان: ١ ايمان كاپيش خيمہ ٤، ٥; ايمان كى حقيقت ٧;ايمان كى دعوت ٣، ٥، ٦ ;ايمان كے اثرات ١٥;خدا پر ايمان ١، ٤، ٨

بخشش: ٩ ، ١٠،١٢، ١٤ بخشش كا پيش خيمہ١٥

تعقّل: آفرينش ميں تعقل ٤ ; تعقل كے اثرات ٤، ٥

جہالت: جہالت كے اثرات ٦

دعا: ٩ دعا كى تشويق ١٩; دُعا كى فضيلت١١ ; دعا كے آداب ١٣، ١٨

ذكر: ذكر خدا كے اثرات ٤

رشد: رشد كے موانع ٢٥

عاقبت: حسن عاقبت ١٩

عقلائ: عقلا ء كا اعتراف ١٦;عقلاء كا ا يمان ١، ٢ ;عقلا ء كى خواہشات ١٧;عقلاء كى دعا ٩

علم: علم كے اثرات ١٢

قرآن كريم: قرآن كے فضائل ٢

كفر: خداوند متعال كے بارے ميں كفر كرنا ٦

گناہ: ١٦ گناہ كى پردہ پوشى ٩، ١٠، ١٤، ١٥; گناہ كى مغفرت ٩، ١٠، ١٢، ١٤;گناہ كے اثرات ٢٥

مبلغين: مبلغين كے فضائل ٣

مغفرت: ٩، ١٠، ١٢، ١٤ مغفرت كا پيش خيمہ ١٥

موت: ٢٦ موت كے بعد كے درجات ٢٤

مؤمنين: عاقل مؤمنين ٢٢، ٢٣; مؤمنين كى تشويق ١٩; مؤمنين كے فضائل ٢٧

نيك لوگ: نيك لوگوں كى ہمراہى ٧، ١٩، ٢١، ٢٥; نيك لوگوں كے فضائل ٢٠، ٢٢، ٢٣

۳۲۳

آیت(۱۹۴)

( رَبَّنَا وَآتِنَا مَا وَعَدتَّنَا عَلَی رُسُلِكَ وَلاَ تُخْزِنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّكَ لاَ تُخْلِفُ الْمِيعَادَ )

پروردگار جو تونے اپنے رسولوں سے وعدہ كيا ہے اسے عطا فرما اور روز قيامت ہميں رسوا نہ كرنا كہ تو وعدہ كے خلاف نہيں كرتا _

١_ صاحبان عقل كا اپنے پروردگار سے وہ اجر و ثواب چاہناكہ جس كا خداوند متعال نے وعدہ كيا ہے_

لاولى الالباب ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك

٢_ خداوند متعال اہل عقل مؤمنين كو اجر و ثواب كى نويد سنا نے والا ہے_ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك

٣_ انبياء (ع) اہل عقل تك خداوند متعال كى نويد پہنچانے كا واسطہ ہيں _اتنا ما وعدتنا على رسلك

٤_ خداوند متعال كا اپنے وعدوں كى وفا كرنا، اسكى ربوبيت كا ايك جلوہ ہے_ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك

٥_ مؤمن صاحبان عقل كو خداوند متعال كى طرف سے اجر و ثواب كى نويد، ربوبيت الہى كا ايك پرتو ہے_

ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك

٦_ دعا اور مناجات ميں اہل عقل مؤمنين كا خداوند متعال كى ربوبيت كى طرف توجّہ اور شيفتگى كا اظہار كرنا_

ربّنا ما خلقت هذا باطلاً ربّنا و اتنا عقلاء كا لفظ ''ربنا'' كو تكرار كرنا ظاہر كرتا ہے كہ وہ خداوند متعال كى طرف خاص توجّہ ركھتے ہيں _

٧_ انسانوں كى تربيت كيلئے، بشارت و نويد سنانا، انبيائے الہى كا ايك طريقہ ہے_ما وعدتنا علي رسلك

٨_ صاحبان عقل كا توحيد ربوبى پر اعتقاد ركھنا_

۳۲۴

ربنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيامة چونكہ اہل عقل تمام اعمال(خلقت، ظالموں كو دوزخ ميں داخل كرنا، ارسال رسل اور انسانوں كو موت دينا وغيرہ ) كو خداوند متعال كى ربوبيت كا ايك پرتو جانتے ہيں _

٩_ صاحبان عقل كا; خداوند متعال ، تمام انبيائے كرام (ع) كى رسالت اور قيامت كے برپا ہونے پر ايمان ركھنا_

ربّنا و اتنا ما وعدتنا علي رسلك و لاتخزنا يوم القيامة

١٠_ خداوند متعال كى جانب سے، مؤمنين كو اس اجر و ثواب كے حصول كى دعا و درخواست كى ترغيب ، جس كا خود اس نے وعدہ كيا ہے_ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك

١١_ صاحب عقل مؤمنين كى سرافرازى اور دشمنان دين پر ان كى فتح و نصرت كے بارے ميں الہى بشارت_

ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيامة ''يوم القيامة''،''لاتخزنا'' كيلئے ظرف ہے_ لہذا ''ماوعدتنا''سے مراد دنيوى بشارتيں اور خوشخبرياں ہيں اور ''لاتخزنا''كے قرينے سے ان كا روشن اور واضح مصداق دنيا ميں ذليل و خوار نہ ہونا ہے اور يہ بشارت اسى وقت پورى ہوگى جب مؤمنين دشمنان دين پر فتح و كاميابى حاصل كريں گے_

١٢_ صاحبان عقل، خداوند متعال سے دنيا و آخرت كى عزت و سرافرازى چاہتے ہيں _

ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيامة

١٣_ قيامت كے دن، ذلت و خوارى سے بچنے كيلئے اہل عقل كا بارگاہ خداوند متعال ميں دعا و درخواست كرنا_

و لا تخزنا يوم القيامة

١٤_ صاحب عقل مؤمنين كا قيامت كے دن كى ذلت وخوارى سے ہراساں ہونا_و لاتخزنا يوم القيامة

١٥_ قيامت كے دن خداوند متعال كے سخت ترين عذاب ميں سے ايك ذلت و خوارى ہے_و لا تخزنا يوم القيامة

١٦_ قيامت كے دن عزت و ذلت فقط خداوند متعال كے اختيار ميں ہے_و لا تخزنا يوم القيامة

۳۲۵

١٧_ اہل عقل مؤمنين ميں خوف و رجا كا ايك ساتھ ہونا_ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيامة

چونكہ وہ ايك طرف خداوند متعال كے وعدوں سے اميد لگائے ہوئے ہيں اور دوسرى جانب قيامت كے دن اپنے انجام سے ہراساں ہيں _

١٨_ انسان ميں خوف و رجا كے ايك ساتھ ہونے كى قدر و قيمت_اتنا ما وعدتنا علي رسلك و لاتخزنا يوم القيامة

١٩_ آخرت ميں ذلت و رسوائي سے نجات پانے اور الہى وعدوں كے پورا ہونے ميں دعا و مناجات كا كردار_

ربّنا و اتنا ما وعدتنا علي رسلك و لاتخزنا يوم القيامة اگر دعا، الہى وعدوں كے پورا ہونے ميں مؤثر نہ ہوتى تو خداوند متعال اسے عقل مند مؤمنين كى خصوصيت كے عنوان سے ذكر نہ فرماتا_

٢٠_ ايمان، خردمندوں كو دى گئي الہى بشارتوں كے پورا ہونے اور اخروى ذلت و رسوائي سے نجات پانے كا راستہ ہموار كرتا ہے_فامنا ربّنا ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيامة '' اتنا'' كا جملہ''فامنّا ربّنا فاغفرلنا'' ميں ، ''اغفرلنا''پر عطف ہے _ اس سے پتہ چلتا ہے كہ صاحبان عقل اپنى دعا و مناجات كے پورا ہونے كو ربوبيت الہى كے ايمان پر مترتب سمجھتے ہيں _

٢١_ خداوند متعال ہرگز اپنے وعدوں كى خلاف ورزى نہيں كرتا_انّك لاتخلف الميعاد

٢٢_ قيامت كے دن ذليل و رسوا نہ ہونا، اہل عقل مؤمنين كيلئے قيمتى ترين بشارت الہى ہے_

اتنا ما وعدتنا فلاتخزنا انّك لاتخلف الميعاد جملہ ''ولاتخزنا''كے بعد جملہ ''انّك ...'' دلالت كرتا ہے كہ عدم ذلت و رسوائي اہل عقل مؤمنين كيلئے الہى وعدہ ہے _ لہذا''اتنا ما وعدتنا ''پر ''لاتخزنا''كا عطف، عام پر خاص كا عطف ہے اور معطوف (لاتخزنا) كى بہت زيادہ اہميت كو ظاہر كر رہا ہے_

آخرت: ١٢، ١٣، ١٤، ١٥، ١٦، ٢٠، ٢٢

اجر : ٢، ٣، ٥، ١٠

اقدار: ١٨

۳۲۶

اللہ تعالى: ٩ اللہ تعالى كا وعدہ ٢، ٤، ١٩، ٢٠، ٢١; اللہ تعالى كى جانب سے اجر ١، ٢، ٣ ; اللہ تعالى كى ربوبيت ٤، ٥، ٦

اميدواري: ١٧، ١٨

انبياء (ع) : ٩ انبياء (ع) كا نقش ٣; انبياء (ع) كى بشارت ٣ ، ٧

ايمان: ٨ انبياء (ع) پر ايمان ٩;ايمان كے اثرات ٢٠;خدا پر ايمان ٩;قيامت پر ايمان ٩

تربيت: تربيت كا طريقہ ٧

توحيد: توحيد ربوبى ٨

خوف: ١٧، ١٨ پسنديدہ خوف ١٤

دعا: ١، ١٢، ١٣ دعا كى تشويق ١٠; دعا كے اثرات ١٩

دنيا: ١٢

ذلت: اخروى ذلت ١٣، ١٤، ١٦، ٢٠، ٢٢ ;ذلت سے نجات كے اسباب ١٩، ٢٠;ذلت كا سرچشمہ ١٦ ;ذلت كے اسباب ١٥

رسوائي: اخروى رسوائي ٢٢

عذاب: اخروى عذاب ١٥

عزت: اخروى عزت كى درخواست ١٢، ١٦;دنيوى عزت كى درخواست ١٢;عزت كا سرچشمہ ١٦

عقلائ: ١٧ عقلا كا اجر ٢، ٣ ;عقلا كا ايمان ٨، ٩ ;عقلا كا خوف ١٤; عقلا كو بشارت ١١، ٢٠، ٢٢;عقلا كى دعا ١، ١٢، ١٣; عقلا كى فتح ١١;عقلاكے رجحانات٦

عہد: عہد كا پورا كرنا ٤

قيامت: ٩

مؤمنين: عاقل مؤمنين ٢، ٥، ٦، ٩، ١١، ١٤، ١٧، ٢٢ ; مؤمنين كا اجر ١٠;مؤمنين كى تشويق ١٠

نجات: ١٩، ٢٠ نجات كى درخواست ١٣

وعدہ: ٢، ٤، ١٩،٢٠ قدر و قيمت والا وعدہ ٢٢;وعدے كى خلاف ورزى ٢١

۳۲۷

آیت(۱۹۵)

( فَاسْتَجَابَ لَهُمْ رَبُّهُمْ أَنِّي لاَ أُضِيعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنكُم مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَی بَعْضُكُم مِّن بَعْضٍ فَالَّذِينَ هَاجَرُواْ وَأُخْرِجُواْ مِن دِيَارِهِمْ وَأُوذُواْ فِي سَبِيلِي وَقَاتَلُواْ وَقُتِلُواْ لأُكَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلأُدْخِلَنَّهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ ثَوَابًا مِّن عِندِ اللّهِ وَاللّهُ عِندَهُ حُسْنُ الثَّوَابِ ) پس خدانے ان كى دعا كوقبول كيا كہ ميں تم ميں سے كسى بھى عمل كرنے والے كے عمل كو ضائع نہيں كروں گا چا ہے وہ مرد ہو ياعورت _ تم ميں بعض بعض سے ہيں _ پس جن لوگوں نے ہجرت كى اور اپنے وطن سے نكالے گئے او رميرى راہ ميں ستائے گئے اورانھوں نے جہاد كيااورقتل ہوگئے توميں انكى برائيوں كى پردہ پوشى كروں گا او رانھيں ان جنتوں ميں داخل كروں گا جن كے نيچے نہريں جار ى ہوں گى _ يہ خداكى طرف سے ثواب ہے او راس كے پاس بہترين ثواب ہے _

١_ عاقل مؤمنين كى دعا كا خداوند متعال كى طرف سے جلد قبول كيا جانا_لاولى الالباب ...ربّنا ...فاستجاب لهم ربهم مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ جب مفعول ''استجاب''تقدير ميں ہو يعنى''فاستجاب دعائهم'' اور ''فاستجاب'' ميں حرف ''فائ''اہل عقل كى دعا اور خداوند متعال كى طرف سے اسكے قبول ہونے ميں فاصلہ نہ ہونے پر

۳۲۸

دلالت كرتا ہے_

٢_ دعا كى استجابت، ربوبيت خداوند متعال كا ايك جلوہ ہے_فاستجاب لهم ربّهم

٣_ مؤمن صاحبان عقل كا پروردگار كے لطف و عنايت سے بہرہ مند ہونا_فاستجاب لهم ربهم مؤمن اہل عقل كى دعا كا جلدى قبول ہونا نيز ''ربّھم'' (ان كے پروردگار)ميں اضافہ تشريفيہ، ان پر خداوند متعال كے خاص لطف و عنايت كو ظاہر كرتا ہے_

٤_ اہل عقل مؤمن مغفرت الہى سے بہرہ مند ہيں _ربّنا فاغفر لنا فاستجاب لهم ربّهم

٥_ مؤمن اہل عقل كا ابرار كے ساتھ تادم مرگ ہمراہ و ہم قدم رہنا، خداوند متعال كى جانب سے ضمانت شدہ ہے_

و توفّنا مع الابرار فاستجاب لهم

٦_ صاحب عقل مؤمنين كو ديئے گئے الہى وعدوں كے پورا ہونے اورقيامت كے دن ذلت و رسوائي سے ان كى نجات كى ضمانت _ربّنا اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيمة فاستجاب لهم ربّهم

٧_ خداوند متعال كبھى بھى مؤمن كے عمل كو ضائع نہيں كرتا اور وہ اسے اسكے اعمال كى جزا سے ضرور بہرہ مند كرے گا_انّى لا اُضيع عمل عامل منكم ''منكم''كے خطاب سے ظاہر ہوتا ہے كہ نيك اعمال انجام دينے والا اگر مؤمن ہو تو اس كا عمل ضائع نہيں ہوگا اور دنيا و آخرت ميں ثمربخش دے گا_

٨_ عمل كى جزا كا نظام اور نيك اعمال كے ضائع نہ ہونے كا قانون ،ربوبيت خداوند متعال كا ايك پرتو ہے_

فاستجاب لهم ربّهم انّى لااضيع عمل عامل منكم

٩_ خداوند متعال كى جانب سے دعا كى قبوليت ميں انسان كے اعمال كا كردار_فاستجاب لهم ربّهم انّى لااضيع عمل عامل منكم جملہ '' انّى لا اضيع '' عقلاء كى دعا كے قبول ہونے كے سبب كا بيان ہے_ يعنى عقلاء كى استجابت دعا كا سبب ان كے نيك عمل ہيں _

١٠_ خداوند متعال كى طرف سے اعمال كى قدروقيمت

۳۲۹

كى دقيق تعيين _انّى لااضيع عمل عامل منكم

١١_ الہى اجر و ثواب سے مؤمن كے بہرہ مند ہونے كى شرط اس كا عمل ہے_فامنا ربّنا و اتنا ما وعدتنا فاستجاب لهم ربّهم انّى لااُضيع عمل عامل منكم جملہ ''انّى لااضيع عمل عامل''درحقيقت، ايمان كے ثمر آور ہونے كى شرط كا بيان ہے_

١٢_ عمل كے مصاديق ميں سے ايك دعا ہے_ربّنا ربّنا ربّنا فاستجاب لهم ربّهم انّى لا اُضيع عمل عامل منكم

چونكہ خداوند متعال نے مؤمنين كى دعا كے بعد فرمايا ہے: ''لااضيع عمل عامل منكم''بنابرايں دعا عمل كے مصاديق ميں شمار كى گئي ہے اس لئے خداوند متعال نے فرمايا ہے ميں كسى كا عمل ضائع نہيں كرتا_

١٣_ دوسروں كے عمل كو ضائع كرنا ناروا ہے_ *انّى لااُضيع عمل عامل منكم چونكہ خداوند متعال نے يہاں نيك اعمال كے ضائع نہ كرنے كو پسنديدہ خصلت كے عنوان سے ذكر كيا ہے_

١٤_ خداوند متعال كے نزديك، اعمال كے نتائج سے بہرہ مند ہونے ميں عورت و مرد ميں كوئي فرق نہيں _

انّى لااضيع عمل عامل منكم من ذكر او انثي

١٥_ ايك جيسے كام كى اجرت ميں عورت و مرد كے درميان فرق كرنا ناروا ہے_*انّى لااضيع عمل عامل منكم من ذكر او انثى بعضكم من بعض

١٦_ تمام انسان، خواہ مرد ہوں يا عورت، حقيقت اور ماہيت ميں ايك ہيں _من ذكر او انثي بعضكم من بعض

اس نكتہ كى ياددہانى كہ تم سب انسان خواہ مرد ہو يا عورت ايك دوسرے سے ہو،ايك صنف كے دوسرى صنف پر فوقيت نہ ركھنے اور برابر ہونے كا بيان ہے_

١٧_ عورت اور مرد، ايك دوسرے سے خلق كئے گئے ہيں _من ذكر او انثي بعضكم من بعض

مذكورہ مطلب ميں ''من'' كو نشويہ اخذ كيا گيا ہے_

١٨_ نيك اعمال كے اجر و ثواب سے بہرہ مند ہونے ميں عورت و مرد كى برابرى كا فلسفہ، ان دونوں كا انسانى حقيقت و ماہيت ميں يكساں ہونا ہے_

۳۳۰

انّى لااضيع عمل عامل منكم من ذكر او انثي بعضكم من بعض

١٩_ ہجرت كرنے، گھروں سے نكالے جانے، راہ خدا ميں تكاليف و آزار سہنے ، جہاد كرنے اور شہادت پانے كا سب سے بڑا اجر الہي، گناہوں كى بخشش اور جنت ميں داخل ہونا ہے_فالذين هاجروا و اخرجوا من ديارهم و اوذوا فى سبيلى و قاتلوا و قتلوا لا كفرنّ عنهم سيّئاتهم و لادخلنّهم جنات ثواباً من عندالله

٢٠_ كفر و شرك سے ہجرت كرنے والوں كيلئے گناہوں كى مغفرت اور جنت ميں داخل كيا جانا، اجر الہى ہے_*

فالّذين هاجروا و اخرجوا من ديارهم لاكفرن عنهم سيّئاتهم و لادخلنّهم جنّات آيت مباركہ اخرجوا من ديارھم كے تسلسلكے قرينے سے كہہ سكتے ہيں كہ ہجرت سے مراد وہ ہجرت ہے جس كا نتيجہ وطن اور گھر سے نكالا جانا ہو اور يہ كفر و شرك كو ترك كرنے كى ہجرت ہے_

٢١_ راہ خدا ميں تكاليف برداشت كرنے والوں ، دربدر ہونے والوں ، ہجرت كرنے والوں اور مجاہدين و شہيدوں كے اجرو ثواب كى خدا كى طرف سے ضمانت _انّى لااضيع عمل عامل منكم فالّذين هاجروا و اخرجوا من ديارهم و اوذوا فى سبيلى و قاتلوا و قتلوا ''لاكفّرنّ'' اور ''لادخلنّ''ميں لام قصسم اور نون تاكيد، تاكيد اور اجر و ثواب كى ضمانت پر دلالت كرتے ہيں _

٢٢_ راہ خدا ميں تكاليف اٹھانے والا، دربدر ہونے والا مہاجر ، مجاہد اور جان نثار خرد مند ;مؤمن كا مصداق ہے_

لآيات لاولى الالباب فالّذين هاجروا و اخرجوا من ديارهم و قاتلوا و قتلوا اہل عقل كى دعا كى استجابت ان كے اعمال كى وجہ سے ہے '' انّى لااضيع '' اور ''فالّذين'' ، ''فائ'' كى وجہ سے ان اعمال كو بيان كر رہا ہے_

٢٣_ فقط خداوند متعال گناہوں كا بخشنے والا اور بندوں كو بہشت ميں داخل كرنے والا ہے_

لاكفّرنّ عنهم سيّئاتهم و لادخلنّهم جنات

٢٤_ صدر اسلام كے بعض مسلمانوں كا ہجرت كرنا، بے گھر ہونا اور راہ خدا ميں تكاليف و آزار اور شكنجے برداشت كرنا_

فالّذين ھاجروا و اخرجوا من ديارھم و اوذوا فى سبيلي

۳۳۱

جملہ ''فالذين ...''اگرچہ ايك كلى قاعدہ كو بيان كر رہا ہے ليكن فعل ''ھاجروا اور ...'' كے ماضى ہونے كے قرينے سے ہجرت ، دربدرى اور اذيت و آزار كے واقع ہونے كو بيان كررہا ہے_

٢٥_ صدر اسلام كے مسلمانوں كيلئے مكہ اور اطراف ميں ، دشوار حالات _فالّذين هاجروا و اخرجوا من ديارهم و اوذوا فى سبيلي چونكہ صدر اسلام ميں معمولاً ہجرت ، مكہ اور اسكے اردگرد كے مقامات سے كى جاتى تھي_ لہذا ''ديارھم''سے مراد مكہ و اطراف مكہ ہے_

٢٦_ دشمنوں كے مقابلے ميں صدراسلام كے مسلمانوں كا فداكارى و ايثار سے كام لينا اور شہادت كا استقبال كرنا_

فالّذين و قاتلوا و قتلوا

٢٧_ صدر اسلام ميں سرزمين مكہ اور اس علاقے كے مسلمانوں پر كفار كى حاكميت اور تسلط_فالّذين اخرجوا من ديارهم و اوذوا فى سبيلى و قتلوا

٢٨_ مشكلات و مصائب اور شكنجے برداشت كرنا اس وقت قابل قدر ہے كہ جب يہ سب كچھ راہ خدا ميں ہو_

و اوذوا فى سبيلي

٢٩_ بہشت ميں داخل ہونے كى شرط، گناہ سے پاك ہونا ہے_*لاكفرنّ عنهم سيّئاتهم و لادخلنّهم جنات

جملہ ''لادخلنّھم''پر جملہ ''لاكفّرنّ ...'' كا تقدم ہوسكتا ہے اس حقيقت كى طرف اشارہ ہو كہ گناہ سے پاك ہونا بہشت ميں داخل ہونے كا پيش خيمہ ہے_

٣٠_ بہشت ميں متعدد نہروں كا موجود ہونا_لادخلنّهم جنّات تجرى من تحتها الانهار

٣١_ جنت كے درختوں كے نيچے متعدد نہروں كا بہنا_و جنّات تجرى من تحتهاالانهار

بظاہر ''من تحتھا الانھار''سے مراد ''من تحت اشجارھا'' ہے يعنى جنت كے درختوں كے نيچے نہريں بہتى ہيں _

٣٢_ رنج و آزار برداشت كرنے والے مؤمنين كے گناہوں كى بخشش اور جنت كا وعدہ ديكر، خداوند متعال كا راہ ايمان ميں تكاليف و مصائب برداشت كرنے كى رغبت دلانا_فالّذين هاجروا لاكفرنّ عنهم سيّئاتهم و لادخلنّهم جنّات

٣٣_ اچھا اجر و ثواب فقط خداوند متعال كے پاس ہے_

۳۳۲

والله عنده حسن الثّواب تقديم ظرف ''عندہ''حصر پر دلالت كر رہا ہے_

٣٤_ الہى اجر و ثواب (مغفرت و بہشت) سے بہرہ مند ہونے كے ذريعہ مؤمنين كے اعمال كا ضائع نہ ہونا اور ان كا ثمر بخش ہونا_انّى لااضيع عمل عامل ثواباً من عندالله

٣٥_ بہشت اور گناہوں كى مغفرت خداوند متعال كا اچھا اجر ہے_لاكفّرنّ و لادخلنّهم ثواباً من عندالله والله عنده حسن الثواب

آفرينش: ١٧

اجر : ٧، ٨، ١٤، ١٨، ١٩، ٢٠، ٢١، ٣٤، ٣٥ اجر كے اسباب ١١

اجرت: ١٤

اذيت: ٢٢ اذيت برداشت كرنا ٣٢; اذيت برداشت كرنے كى قدر و قيمت ٢٨;اذيت كا اجر ١٩، ٢١ ; مسلمانوں كو اذيت ٢٤

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٢٤، ٢٥، ٢٧

اللہ تعالى: اللہ تعالى كالطف ٣; اللہ تعالى كا وعدہ٦ ;اللہ تعالى كى جانب سے اجر٣٣; اللہ تعالى كى جانب سے حساب كتاب١٠; اللہ تعالى كى ربوبيت ٢، ٨; اللہ تعالى كى مغفرت ٤

امتيازى سلوك: اجرت ميں امتيازى سلوك١٥ ; ناپسنديدہ امتيازى سلوك ١٥

انسان: انسانوں كا برابر ہونا ١٦، ١٨

ايثار: ٢٦

بہشت: بہشت كا اجر ٣٤، ٣٥;بہشت كا وعدہ ٣٢; بہشت كى نہريں ٣٠، ٣١; بہشت كے درخت ٣١; بہشت كے موجبات١٩، ٢٠، ٢٣، ٢٩

جزا و سزا كا نظام : ٨

جلا وطنى : ٢٤ جلاوطنى كا اجر ١٩، ٢١

۳۳۳

جہاد: جہاد كا اجر ١٩

حقوق: ١٥، ١٨ حقوق كا ضائع كرنا ١٣

دشمن: ٢٦

دعا: اجابت دعا كا پيش خيمہ ٩; دعا كى اجابت ١، ٢ ; دعا كى حقيقت ١٢

ذلت: اخروى ذلت ٦;ذلت سے نجات ٦

راہ خدا: ٢٢، ٢٤، ٢٨

سختي: ٣٢

شرك: ٢٠

شكنجہ: ٢٤

شہادت: شہادت كا اجر ١٩

شہدائ: شہداء كا اجر ٢١;شہداء كے فضائل ٢٢

عورت: عورت كا عمل ١٤، ١٥، ١٨;عورت كى خلقت ١٧; عورت كى شخصيت ١٤، ١٦;عورت كے حقوق ١٥، ١٨

عقلائ: عقلاء كو بشارت ٦;عقلاء كى دعا ١;عقلاء كى مغفرت ٤;عقلاء كے فضائل ٣، ٥

عمل: ١٥ بقائے عمل ٣٤;عمل كا اجر ٧، ٨، ١٤، ١٨، ٣٤;عمل كا حساب ہونا ١٠;عمل كے اثرات ٩، ١١، ٣٤; ناپسنديدہ عمل ١٣

كفار: كفار مكہ ٢٧ كفر: ٢٠

گناہ: گناہ كى مغفرت ٢٣، ٣٢، ٣٥; گناہ كى مغفرت كا پيش خيمہ ٢٠; گناہ كى مغفرت كے اثرات ٢٩; گناہ كى مغفرت كے اسباب ١٩

مبارزت: دشمنوں كے خلاف مبارزت ٢٦

مجاہدين: مجاہدين كا اجر ٢١;مجاہدين كے فضائل ٢٢

مرد:

۳۳۴

مرد كى خلقت ١٧

مسلمان: صدر اسلام كے مسلمان ٢٤، ٢٥، ٢٦; مسلمانوں كا ايثار ٢٦;مسلمانوں كو شكنجے ٢٤ ; مسلمانوں كى شہادت طلبى ٢٦;مسلمانوں كى ہجرت ٢٤ ; مكہ كے مسلمان ٢٥، ٢٧

مغفرت : ٤، ١٩، ٢٠، ٢٩، ٣٢، ٣٥

مكہ: ٢٥، ٢٧

مؤمنين: عاقل مؤمنين ٣، ٤، ٥، ٦، ٢٢ ; مؤمنين كا اجر ٧، ١١ ; مؤمنين كا عمل٧، ٣٤;مؤمنين كى مغفرت ٢٢

مہاجرين: مہاجرين كا اجر ٢١;مہاجرين كے فضائل ٢٢

نيك لوگ: نيك لوگوں كى ہمراہى ٥

ہجرت: ٢٢، ٢٤ شرك سے ہجرت ٢٠ ; كفر سے ہجرت ٢٠;ہجرت كا اجر ١٩، ٢٠

آیت(۱۹۶)

( لاَ يَغُرَّنَّكَ تَقَلُّبُ الَّذِينَ كَفَرُواْ فِي الْبِلاَدِ )

خبردار تمھيں كفار كاشہر شہر چكر لگا نا دھوكہ ميں نہ ڈال دے _

١_ صدر اسلام كے كفار كى ظاہرى شان و شوكت اور دنيوى و سائل سے بہرہ مند ہونا_لايغرنك تقلب الّصذين كفروا فى البلاد

٢_ زمانہ بعثت كے كفار كا مختلف علاقوں اور شہروں ميں آنے جانے كى وجہ سے سياسى اثر و نفوذ اور بہت زيادہ تجارتى منافع سے بہرہ مند ہونا_لايغرنّك تقلّب الّذين كفروا فى البلاد

٣_ كفار كى ظاہرى شان و شوكت، طاقت اور مادى وسائل سے بہرہ مندى ، مسلمانوں كے فريب كھانے كا باعث_

لايغرنّك تقلّب الذين كفروا فى البلاد

٤_ الہى راہبروں حتى انبيائے كرام(ع) كا كفار كى اقتصادى طاقت اور ظاہرى شان و شوكت سے منفى اثر لينے كا خطرہ _

۳۳۵

لايغرنّك تقلّب الذين كفروا فى البلاد

٥_ صدر اسلام كے مسلمانوں كے حوصلوں پر، كفار كى ظاہرى شان و شوكت اور اقتصادى طاقت كے منفى اثر پڑنے كا خطرہ_لايغرنّك تقلّب الذين كفروا

٦_ مختلف علاقوں ميں كفار كے آنے جانے ، جدو جہد كرنے اور ان كى ظاہرى شان و شوكت سے، مسلمانوں كو فريب و دھوكہ نہيں كھانا چاہيئے اور نہ ہى لچك دار رويہ كا اظہار كرنا چاہيئے_لايغرنّك تقلّب الّذين كفروا فى البلاد

٧_ پيغمبراكرم(ص) كے زمانے كے كچھ حصے ميں مسلمانوں كا كفار كى نسبت ضعيف اور فقير ہونا_

لايغرنّك تقلّب الذين كفروا فى البلاد

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٧

انبياء (ع) : ٤

حوصلہ پست كرنا: حوصلہ پست كرنے كا پيش خيمہ ٥

دنيا: ١، ٢، ٣

فريبكاري: فريبكارى كے اسباب ٣

قيادت: دينى قيادت ٤

كفار: صدر اسلام كے كفار ١، ٢ ;كفار كا خطرہ ٤;كفار كى طاقت ٣، ٤، ٥، ٦ ;كفار كے دنيوى وسائل ١، ٢، ٣

لغزش: ٤

مسلمان: صدر اسلام كے مسلمان ٧;مسلمانوں كو تنبيہ ٦

۳۳۶

آیت(۱۹۷)

( مَتَاعٌ قَلِيلٌ ثُمَّ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَبِئْسَ الْمِهَادُ )

يہ حقير سرمايہ او رسامان تعيش ہے ا س كے بعد انجام جہنم ہے اوروہ بدترين منزل ہے _

١_ مادى طاقت اور وسائل جس قدر زيادہ ہوں پھر بھى كم اور ناچيز ہيں _لايغرنك متاع قليل كفار كے مادى وسائل اس قدر تھے كہ جن سے دھوكہ كھانے كا خطرہ موجود تھا ليكن اسكے باجود خدا وند عالم انہيں قليل و ناچيز شمار كرتا ہے_

٢_ كفار كا مادى وسائل و طاقت سے بہرہ مند ہوناكم اورمحدود ہے_متاع قليل ثمّ ماواهم جهنّم

٣_ كفار كے مادى وسائل اور طاقت، ان كى حقانيت كى دليل نہيں بن سكتے_لايغرنّك تقلبّ الّذين كفروا فى البلاد _ متاع قليل ثم ماواهم جهنّم دنيا سے كفار كى بہرہ مندى كے قليل ہونے اور اسكے برے انجام كى صراحت اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ ان كى ظاہرى شان و شوكت نہ تو تقرّب خداوند متعال كى وجہ سے ہے اور نہ ہى ان كى حقانيت كى دليل ہے_

٤_ مادى نعمتوں سے بہرہ مند اور طاقتور كفار كا ٹھكانہ جہنم ہے_ثُمّ ماواهم جهنم ''ماوي''كا معنى منزل و ٹھكانہ ہے (لسان العرب)

٥_ جہنم ايك بُرى منزل اورمنحوس قرار گاہ ہے_و بئس المهاد ''مہاد''كا معنى بستر استراحت ہے_ (لسان العرب)_

جہنم: ٤ جہنم كا منحوس ہونا ٥

دنيا: دنيوى طاقت ١، ٢ ; دنيوى وسائل ١، ٢، ٣

كفار: كفار كا انجام ٤;كفار كا باطل ہونا٣;كفار كا جہنم ميں ہونا ٤ ; كفار كى دنيوى طاقت ٢;كفار كے دنيوى وسائل ٢، ٣

۳۳۷

آیت(۱۹۸)

( لَكِنِ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا نُزُلاً مِّنْ عِندِ اللّهِ وَمَا عِندَ اللّهِ خَيْرٌ لِّلأَبْرَارِ ) ليكن جن لوگوں نے تقوي الہى اختيار كياان كے لئے وہ باغات ہيں جن كے نيچے نہريں جارى ہوں گى _ خداكى طرف سے يہ سامان ضيافت ہے او رجو كچھ اس كے پاس ہے سب نيك افراد كے لئے خيرہى خير ہے _

١_ جنت كى ابدى نعمت كے مقابلے ميں دنيا ميں كفار كى محدود طاقت اور بہرہ مندى كا بے قيمت ہونا_

متاع قليل ثم ماوهم جهنمّ لكن الّذين اتّقوا ربهم لهم جنّات خالدين فيها

٢_ پرہيزگار لوگ ہميشہ جنت ميں رہيں گے اور اسكى نعمتوں سے بہرہ مند ہوتے رہيں گے_

لكن الّذين اتّقوا ربّهم لهم جنّات خالدين فيها

٣_ تقوي اور پرہيزگارى كے ساتھ، مادى وسائل اور مال و ثروت كے حصول كيلئے كوشش كرنا، اخروى سعادت كيلئے ضرر رساں نہيں ہے_

لايغرّنك تقلّب الذين كفروا فى البلاد لكن الّذين اتقوا ''لكن''ايك توہم كے دور كرنے كيلئے ہے جو گذشتہ آيات سے ذہن ميں پيدا ہوتا ہے، وہ يہ كہ مادى وسائل كے حصول كيلئے كفاركى جدوجہد ان كے جہنمى ہونے كى موجب بنى ہے_ كلمہ ''لكن''اس خيال كو ختم كر كے واضح كر رہا ہے كہ تقوي و پرہيزگارى كى صورت ميں مال و ثروت كا حصول انسانى سعادت كيلئے مضر نہيں _

٤_ ربوبيت الہى كى طرف توجہ، تقوي و پرہيزگارى كى طرف رجحان كا راستہ ہموار كرتى ہے_لكن الذين اتّقوا ربّهم

۳۳۸

٥_ كفار كى ظاہرى شان و شوكت اور اقتصادى قدرت پر فريفتہ نہ ہونا، تقوي اختيار كرنے كے مصاديق ميں سے ہے_*

لايغرنّك تقلّب الّذين كفروا لكن الّذين اتقوا ربّهم فريفتہ ہونے كى ممانعت اور پھر اہل تقوي كو بہشت كى بشارت، ہوسكتا ہے مندرجہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہو_

٦_ ہجرت كرنا، بے وطنى برداشت كرنا، راہ خدا ميں تكاليف اٹھانا، جہاد اور شہادت تقوي كى علامتيں ہيں _

فالّذين هاجروا و اخرجوا لكن الّذين اتقوا ربّهم ''الذين اتّقوا''سے مراد ياتو وہى لوگ ہيں جن كى آيت ١٩٥ ميں توصيف كى گئي ہے يا پھروہ، تقوي اختيار كرنے والوں كے مطلوبہ مصاديق ميں سے ہيں _

٧_ ابدى جنت كى جانب توجہ، تقوي كى طرف رجحان اور ناچيز دنيوى فوائد پر فريفتہ نہ ہونے كا موجب بنتى ہے_

متاع قليل لكن الّذين اتقوا ربّهم لهم جنات خالدين فيها

٨_ بہشت ميں متعدد باغات اور نہروں كا موجود ہونا_لهم جنّات تجرى من تحتها الانهار

٩_ جنت كے باغات كے نيچے متعدد نہروں كا بہنا_جنات تجرى من تحتها الانهار

١٠_ تقوي ، بہشت اور اس ميں موجود نعمتوں سے بہرہ مند ہونے كا راستہ ہموار كرتا ہے_

لكن الّذين اتّقوا ربّهم لهم جنّات تجرى من تحتها الانهار خالدين فيها

١١_ بہتى نہروں كے ساتھ دائمى بہشت كا پرہيزگاروں كى پذيرائي كيلئے آمادہ ہونا_لهم جنات تجرى من تحتها الانهار نزلا من عندالله

١٢_ بہشت اور اس ميں دائمى قيا م كى بشارت، پرہيزگاروں اور متقين كيلئے ضيافت الہى كا صرف ايك حصہ ہے_

نزلا من عندالله كلمہ ''نزل'' ان چيزوں كو كہتے ہيں جو مہمانوں كى آمد كے آغاز پر ان كى پذيرائي كيلئے پيش كى جاتى ہيں _

١٣_ نيكى تقوي اپنانے ميں ہے اور اہل تقوي نيك لوگ ہيں _لكن الّذين اتّقوا ربّهم و ما عندالله خير للابرار

مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ ''الابرار ''ميں ''ال'' عہد ذكرى اور ''الّذين

۳۳۹

اتقوا''كى طرف اشارہ ہو يعنى ''ماعندالله خير للّذين ا تقوا''بنابرايں تقوي اختيار كرنے والوں كو ''ابرار''كے نام سے ياد كرنا مندرجہ بالا مطلبكى طرف اشارہ ہے_

١٤_ بہترين اجر الہي، ابرار اور نيك افراد كيلئے مخصوص ہے_و ما عندالله خير للابرار يہ مطلباس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ ''للابرار'' '' ما موصولہ''كيلئے خبر دوم ہو نہ كہ '' خير'' كے متعلق _

١٥_ ابرار كے اجر و ثواب كا، بہت عظيم، ناقابل وصف اور بہشت اور اسكى نعمتوں سے برتر ہونا_

و ما عندالله خير للابرار ہوسكتا ہے ''ماعندالله ''سے مراد، بہشت اور اسكى نعمتوں كے علاوہ اور كوئي اجر و ثواب ہو اور اس كو مبہم انداز ميں بيان كرنا، اسكى عظمت اور ناقابل وصف ہونے كو ظاہر كرتا ہے_

١٦_ ابرار اور نيك لوگوں كا اصلى و برتر اجر و ثواب خداوند متعال كے پاس ہے_و نزلا من عندالله و ما عندالله خير للابرار

١٧_ ابرار متقين سے زيادہ بلند مقام و مرتبے اور منزلت كے حامل ہيں_ و لكن الّذين اتّقوا ربّهم لهم جنّات نزلا من عندالله و ما عندالله خير للابرار اجر و ثواب كى تعبير ميں تفاوت (متقين كيلئے ''نزلاً''اور ابرار كيلئے ''ماعندالله '') اس بات پر شاہد ہے كہ ابرار كا مقام و مرتبہ، متقين كے مقام و منزلت كے علاوہ اورا س سے بلند تر ہے_

١٨_ تقوا و نيكوكارى كا قابل قدر ہونا اور متقين و نيكوكاروں كا بلند و بالا مقام _لكن الذين اتقوا ربهم و ما عند الله خير للابرار

١٩_ مؤمن كى موت اس وجہ سے اس كيلئے خير ہے كيونكہ يہ اس كے بہشت تك پہنچنے كا راستہ ہے _

و ما عندالله خير للابرار امام باقر(ع) فرماتے ہيں :الموت خير للمؤمن لانّ الله يقول ''و ما عندالله خير للابرار'' (١) موت مؤمن كيلئے خير ہے كيونكہ اللہ تعالى فرماتا ہے: جو اللہ تعالى كے پاس ہے وہ ابرار كيلئے خير ہے_

اجر : ١٤، ١٥، ١٦

اذيت: ٦

اقدار: منفى اقدار١

____________________

١)تفسير عياشى ج١ ص٢١٢ ح١٧٨ تفسير برہان ج١ ص٣٣٣ ح١١

۳۴۰

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797