تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما5%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 171233 / ڈاؤنلوڈ: 5186
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۳

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

١٢_ ربوبيت خداوند متعال كى طرف توجّہ، اس سے گناہوں كى مغفرت چاہنے اور اسكى توقع ركھنے كا راستہ ہموار كرتى ہے_ربّنا فاغفر لنا

١٣_ ربوبيت خداوند متعال كى طرف توجّہ، آداب دعا ميں سے ہے_ربّنا انّنا ربّنا فاغفر لنا

١٤_ گناہوں كى بخشش اور ناروا اعمال كى پردہ پوشي، ربوبيت الہى كا ايك پرتو ہے_ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفّر عنّا سيئاتنا

١٥_ ايمان، خداوند متعال كى طرف سے گناہوں كى مغفرت اور برے اعمال كى پردہ پوشى كا راستہ ہموار كرتا ہے_

فامنّا ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفّر عنّا سيئاتنا ''فائ''كے ذريعے، جملہ ''امنّا''پر ''اغفر''كى تفريع سے ظاہر ہوتا ہے كہ صاحبان عقل، ايمان لانے كے بعد، اپنے آپ كو دعا اور مغفرت كى درخواست كے قابل سمجھتے ہيں اور اسكى قبوليت كى توقع ركھتے ہيں _

١٦_ صاحبان عقل كا بارگاہ خداوند متعال ميں اپنى تقصير اور گناہ كا اعتراف كرنا_ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفّر عنا سيئاتنا

١٧_ اہل عقل، مرتے دصم تك، نيك لوگوں كى رفاقت چاہتے ہيں _و توفّنا مع الابرار

''مع الابرار'، ''توفّنا''كے ''نا''كيلئے حال ہے_ يعنى ہميں اس حال ميں موت دے كہ جب ہم نيك لوگوں كے ہمراہ اور ہم قدم ہوں _

١٨_ اپنے ہم مذہب لوگوں كو دعا ميں شريك كرنا، آداب دعا ميں سے ہے_ربّنا اننّا سمعنا فامنّا ربّنا فاغفر لنا و كفّر عنا و توفّنا مع الابرار

١٩_ خداوند متعال كى طرف سے، مؤمنين كو دعا، طلب مغفرت، نيك لوگوں كى ہمراہى اور حسن عاقبت كى ترغيب و تشويق_ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفّر عنا سيئاتنا و توفّنا مع الابرار

مذكورہ خصوصيات كے ساتھ عقل مندوں كى مدح و ستائش كا مقصد يہ ہے كہ مؤمنين بھى مذكورہ صفات كے حصول كى دعا كريں _

٢٠_ خداوند متعال كى بارگاہ ميں ابرار كا بلند مقام و مرتبہ_و توفّنا مع الابرار

۳۲۱

٢١_ ابرار كى رفاقت ايك بلند مرتبہ و مقام ہے_و توفّنا مع الابرار

٢٢_ ابرار، اہل عقل مؤمنين سے زيادہ بلند مرتبہ و مقام ركھتے ہيں _لآيات لاولى الالباب فامنّا و توفّنا مع الابرار چونكہ با ايمان اہل عقل چاہتے ہيں كہ وہ ابرار كے مقام و مرتبے تك جاپہنچيں _

٢٣_ مؤمن اہل عقل كا، ابرار كے بلند و رفيع مقام و مرتبے تك پہنچنے سے اپنى ناتوانى كا اعتراف كرنا_

ربّنا فاغفر لنا و توفّنا مع الابرار يہ كہ اہل عقل نے ابرار كے مقام و مرتبے كى خواہش نہيں كى بلكہ ان كى رفاقت كى خواہش كى ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے كہ وہ اپنے آپ كو اس قسم كے بلند مقام تك پہنچنے سے عاجز جانتے ہيں _

٢٤_ موت كے بعد، مقامات و درجات ميں تفاوت_و توفّنا مع الابرار

٢٥_ ناپسنديدہ اعمال اور گناہ، ابرار كى رفاقت كے راستے ميں ركاوٹ ہيں _ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفر عنّا سيئاتنا و توفّنا مع الابرار مغفرت گناہ كى درخواست اور پھر ابرار كى رفاقت كا تقاضا مندرجہ بالامطلب پر دلالت كرتا ہے_

٢٦_ انسان كى موت، خداوند متعال كے ارادے و مشيت سے مربوط ہے_و توفّنا مع الابرار

آفرينش و خلقت: ٤

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كے فضائل ٢

استغفار: استغفار كا پيش خيمہ ١٢; استغفار كى تشويق ١٩; استغفار كى فضيلت ١١

اعتراف: كمزورى كا اعتراف ٢٣;گناہ كا اعتراف ١٦

اقدار: ٢١

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا ارادہ ٢٦; اللہ تعالى كى ربوبيت٤، ٦، ٧، ٨، ١٢، ١٣، ١٤ ; اللہ تعالى كى مشيت ٢٦; اللہ تعالى كى مغفرت ١٠

انبياء (ع) : انبياء (ع) كى دعوت٨

۳۲۲

انسان: انسان كى موت ٢٦

ايمان: ١ ايمان كاپيش خيمہ ٤، ٥; ايمان كى حقيقت ٧;ايمان كى دعوت ٣، ٥، ٦ ;ايمان كے اثرات ١٥;خدا پر ايمان ١، ٤، ٨

بخشش: ٩ ، ١٠،١٢، ١٤ بخشش كا پيش خيمہ١٥

تعقّل: آفرينش ميں تعقل ٤ ; تعقل كے اثرات ٤، ٥

جہالت: جہالت كے اثرات ٦

دعا: ٩ دعا كى تشويق ١٩; دُعا كى فضيلت١١ ; دعا كے آداب ١٣، ١٨

ذكر: ذكر خدا كے اثرات ٤

رشد: رشد كے موانع ٢٥

عاقبت: حسن عاقبت ١٩

عقلائ: عقلا ء كا اعتراف ١٦;عقلاء كا ا يمان ١، ٢ ;عقلا ء كى خواہشات ١٧;عقلاء كى دعا ٩

علم: علم كے اثرات ١٢

قرآن كريم: قرآن كے فضائل ٢

كفر: خداوند متعال كے بارے ميں كفر كرنا ٦

گناہ: ١٦ گناہ كى پردہ پوشى ٩، ١٠، ١٤، ١٥; گناہ كى مغفرت ٩، ١٠، ١٢، ١٤;گناہ كے اثرات ٢٥

مبلغين: مبلغين كے فضائل ٣

مغفرت: ٩، ١٠، ١٢، ١٤ مغفرت كا پيش خيمہ ١٥

موت: ٢٦ موت كے بعد كے درجات ٢٤

مؤمنين: عاقل مؤمنين ٢٢، ٢٣; مؤمنين كى تشويق ١٩; مؤمنين كے فضائل ٢٧

نيك لوگ: نيك لوگوں كى ہمراہى ٧، ١٩، ٢١، ٢٥; نيك لوگوں كے فضائل ٢٠، ٢٢، ٢٣

۳۲۳

آیت(۱۹۴)

( رَبَّنَا وَآتِنَا مَا وَعَدتَّنَا عَلَی رُسُلِكَ وَلاَ تُخْزِنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّكَ لاَ تُخْلِفُ الْمِيعَادَ )

پروردگار جو تونے اپنے رسولوں سے وعدہ كيا ہے اسے عطا فرما اور روز قيامت ہميں رسوا نہ كرنا كہ تو وعدہ كے خلاف نہيں كرتا _

١_ صاحبان عقل كا اپنے پروردگار سے وہ اجر و ثواب چاہناكہ جس كا خداوند متعال نے وعدہ كيا ہے_

لاولى الالباب ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك

٢_ خداوند متعال اہل عقل مؤمنين كو اجر و ثواب كى نويد سنا نے والا ہے_ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك

٣_ انبياء (ع) اہل عقل تك خداوند متعال كى نويد پہنچانے كا واسطہ ہيں _اتنا ما وعدتنا على رسلك

٤_ خداوند متعال كا اپنے وعدوں كى وفا كرنا، اسكى ربوبيت كا ايك جلوہ ہے_ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك

٥_ مؤمن صاحبان عقل كو خداوند متعال كى طرف سے اجر و ثواب كى نويد، ربوبيت الہى كا ايك پرتو ہے_

ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك

٦_ دعا اور مناجات ميں اہل عقل مؤمنين كا خداوند متعال كى ربوبيت كى طرف توجّہ اور شيفتگى كا اظہار كرنا_

ربّنا ما خلقت هذا باطلاً ربّنا و اتنا عقلاء كا لفظ ''ربنا'' كو تكرار كرنا ظاہر كرتا ہے كہ وہ خداوند متعال كى طرف خاص توجّہ ركھتے ہيں _

٧_ انسانوں كى تربيت كيلئے، بشارت و نويد سنانا، انبيائے الہى كا ايك طريقہ ہے_ما وعدتنا علي رسلك

٨_ صاحبان عقل كا توحيد ربوبى پر اعتقاد ركھنا_

۳۲۴

ربنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيامة چونكہ اہل عقل تمام اعمال(خلقت، ظالموں كو دوزخ ميں داخل كرنا، ارسال رسل اور انسانوں كو موت دينا وغيرہ ) كو خداوند متعال كى ربوبيت كا ايك پرتو جانتے ہيں _

٩_ صاحبان عقل كا; خداوند متعال ، تمام انبيائے كرام (ع) كى رسالت اور قيامت كے برپا ہونے پر ايمان ركھنا_

ربّنا و اتنا ما وعدتنا علي رسلك و لاتخزنا يوم القيامة

١٠_ خداوند متعال كى جانب سے، مؤمنين كو اس اجر و ثواب كے حصول كى دعا و درخواست كى ترغيب ، جس كا خود اس نے وعدہ كيا ہے_ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك

١١_ صاحب عقل مؤمنين كى سرافرازى اور دشمنان دين پر ان كى فتح و نصرت كے بارے ميں الہى بشارت_

ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيامة ''يوم القيامة''،''لاتخزنا'' كيلئے ظرف ہے_ لہذا ''ماوعدتنا''سے مراد دنيوى بشارتيں اور خوشخبرياں ہيں اور ''لاتخزنا''كے قرينے سے ان كا روشن اور واضح مصداق دنيا ميں ذليل و خوار نہ ہونا ہے اور يہ بشارت اسى وقت پورى ہوگى جب مؤمنين دشمنان دين پر فتح و كاميابى حاصل كريں گے_

١٢_ صاحبان عقل، خداوند متعال سے دنيا و آخرت كى عزت و سرافرازى چاہتے ہيں _

ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيامة

١٣_ قيامت كے دن، ذلت و خوارى سے بچنے كيلئے اہل عقل كا بارگاہ خداوند متعال ميں دعا و درخواست كرنا_

و لا تخزنا يوم القيامة

١٤_ صاحب عقل مؤمنين كا قيامت كے دن كى ذلت وخوارى سے ہراساں ہونا_و لاتخزنا يوم القيامة

١٥_ قيامت كے دن خداوند متعال كے سخت ترين عذاب ميں سے ايك ذلت و خوارى ہے_و لا تخزنا يوم القيامة

١٦_ قيامت كے دن عزت و ذلت فقط خداوند متعال كے اختيار ميں ہے_و لا تخزنا يوم القيامة

۳۲۵

١٧_ اہل عقل مؤمنين ميں خوف و رجا كا ايك ساتھ ہونا_ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيامة

چونكہ وہ ايك طرف خداوند متعال كے وعدوں سے اميد لگائے ہوئے ہيں اور دوسرى جانب قيامت كے دن اپنے انجام سے ہراساں ہيں _

١٨_ انسان ميں خوف و رجا كے ايك ساتھ ہونے كى قدر و قيمت_اتنا ما وعدتنا علي رسلك و لاتخزنا يوم القيامة

١٩_ آخرت ميں ذلت و رسوائي سے نجات پانے اور الہى وعدوں كے پورا ہونے ميں دعا و مناجات كا كردار_

ربّنا و اتنا ما وعدتنا علي رسلك و لاتخزنا يوم القيامة اگر دعا، الہى وعدوں كے پورا ہونے ميں مؤثر نہ ہوتى تو خداوند متعال اسے عقل مند مؤمنين كى خصوصيت كے عنوان سے ذكر نہ فرماتا_

٢٠_ ايمان، خردمندوں كو دى گئي الہى بشارتوں كے پورا ہونے اور اخروى ذلت و رسوائي سے نجات پانے كا راستہ ہموار كرتا ہے_فامنا ربّنا ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيامة '' اتنا'' كا جملہ''فامنّا ربّنا فاغفرلنا'' ميں ، ''اغفرلنا''پر عطف ہے _ اس سے پتہ چلتا ہے كہ صاحبان عقل اپنى دعا و مناجات كے پورا ہونے كو ربوبيت الہى كے ايمان پر مترتب سمجھتے ہيں _

٢١_ خداوند متعال ہرگز اپنے وعدوں كى خلاف ورزى نہيں كرتا_انّك لاتخلف الميعاد

٢٢_ قيامت كے دن ذليل و رسوا نہ ہونا، اہل عقل مؤمنين كيلئے قيمتى ترين بشارت الہى ہے_

اتنا ما وعدتنا فلاتخزنا انّك لاتخلف الميعاد جملہ ''ولاتخزنا''كے بعد جملہ ''انّك ...'' دلالت كرتا ہے كہ عدم ذلت و رسوائي اہل عقل مؤمنين كيلئے الہى وعدہ ہے _ لہذا''اتنا ما وعدتنا ''پر ''لاتخزنا''كا عطف، عام پر خاص كا عطف ہے اور معطوف (لاتخزنا) كى بہت زيادہ اہميت كو ظاہر كر رہا ہے_

آخرت: ١٢، ١٣، ١٤، ١٥، ١٦، ٢٠، ٢٢

اجر : ٢، ٣، ٥، ١٠

اقدار: ١٨

۳۲۶

اللہ تعالى: ٩ اللہ تعالى كا وعدہ ٢، ٤، ١٩، ٢٠، ٢١; اللہ تعالى كى جانب سے اجر ١، ٢، ٣ ; اللہ تعالى كى ربوبيت ٤، ٥، ٦

اميدواري: ١٧، ١٨

انبياء (ع) : ٩ انبياء (ع) كا نقش ٣; انبياء (ع) كى بشارت ٣ ، ٧

ايمان: ٨ انبياء (ع) پر ايمان ٩;ايمان كے اثرات ٢٠;خدا پر ايمان ٩;قيامت پر ايمان ٩

تربيت: تربيت كا طريقہ ٧

توحيد: توحيد ربوبى ٨

خوف: ١٧، ١٨ پسنديدہ خوف ١٤

دعا: ١، ١٢، ١٣ دعا كى تشويق ١٠; دعا كے اثرات ١٩

دنيا: ١٢

ذلت: اخروى ذلت ١٣، ١٤، ١٦، ٢٠، ٢٢ ;ذلت سے نجات كے اسباب ١٩، ٢٠;ذلت كا سرچشمہ ١٦ ;ذلت كے اسباب ١٥

رسوائي: اخروى رسوائي ٢٢

عذاب: اخروى عذاب ١٥

عزت: اخروى عزت كى درخواست ١٢، ١٦;دنيوى عزت كى درخواست ١٢;عزت كا سرچشمہ ١٦

عقلائ: ١٧ عقلا كا اجر ٢، ٣ ;عقلا كا ايمان ٨، ٩ ;عقلا كا خوف ١٤; عقلا كو بشارت ١١، ٢٠، ٢٢;عقلا كى دعا ١، ١٢، ١٣; عقلا كى فتح ١١;عقلاكے رجحانات٦

عہد: عہد كا پورا كرنا ٤

قيامت: ٩

مؤمنين: عاقل مؤمنين ٢، ٥، ٦، ٩، ١١، ١٤، ١٧، ٢٢ ; مؤمنين كا اجر ١٠;مؤمنين كى تشويق ١٠

نجات: ١٩، ٢٠ نجات كى درخواست ١٣

وعدہ: ٢، ٤، ١٩،٢٠ قدر و قيمت والا وعدہ ٢٢;وعدے كى خلاف ورزى ٢١

۳۲۷

آیت(۱۹۵)

( فَاسْتَجَابَ لَهُمْ رَبُّهُمْ أَنِّي لاَ أُضِيعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنكُم مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَی بَعْضُكُم مِّن بَعْضٍ فَالَّذِينَ هَاجَرُواْ وَأُخْرِجُواْ مِن دِيَارِهِمْ وَأُوذُواْ فِي سَبِيلِي وَقَاتَلُواْ وَقُتِلُواْ لأُكَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلأُدْخِلَنَّهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ ثَوَابًا مِّن عِندِ اللّهِ وَاللّهُ عِندَهُ حُسْنُ الثَّوَابِ ) پس خدانے ان كى دعا كوقبول كيا كہ ميں تم ميں سے كسى بھى عمل كرنے والے كے عمل كو ضائع نہيں كروں گا چا ہے وہ مرد ہو ياعورت _ تم ميں بعض بعض سے ہيں _ پس جن لوگوں نے ہجرت كى اور اپنے وطن سے نكالے گئے او رميرى راہ ميں ستائے گئے اورانھوں نے جہاد كيااورقتل ہوگئے توميں انكى برائيوں كى پردہ پوشى كروں گا او رانھيں ان جنتوں ميں داخل كروں گا جن كے نيچے نہريں جار ى ہوں گى _ يہ خداكى طرف سے ثواب ہے او راس كے پاس بہترين ثواب ہے _

١_ عاقل مؤمنين كى دعا كا خداوند متعال كى طرف سے جلد قبول كيا جانا_لاولى الالباب ...ربّنا ...فاستجاب لهم ربهم مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ جب مفعول ''استجاب''تقدير ميں ہو يعنى''فاستجاب دعائهم'' اور ''فاستجاب'' ميں حرف ''فائ''اہل عقل كى دعا اور خداوند متعال كى طرف سے اسكے قبول ہونے ميں فاصلہ نہ ہونے پر

۳۲۸

دلالت كرتا ہے_

٢_ دعا كى استجابت، ربوبيت خداوند متعال كا ايك جلوہ ہے_فاستجاب لهم ربّهم

٣_ مؤمن صاحبان عقل كا پروردگار كے لطف و عنايت سے بہرہ مند ہونا_فاستجاب لهم ربهم مؤمن اہل عقل كى دعا كا جلدى قبول ہونا نيز ''ربّھم'' (ان كے پروردگار)ميں اضافہ تشريفيہ، ان پر خداوند متعال كے خاص لطف و عنايت كو ظاہر كرتا ہے_

٤_ اہل عقل مؤمن مغفرت الہى سے بہرہ مند ہيں _ربّنا فاغفر لنا فاستجاب لهم ربّهم

٥_ مؤمن اہل عقل كا ابرار كے ساتھ تادم مرگ ہمراہ و ہم قدم رہنا، خداوند متعال كى جانب سے ضمانت شدہ ہے_

و توفّنا مع الابرار فاستجاب لهم

٦_ صاحب عقل مؤمنين كو ديئے گئے الہى وعدوں كے پورا ہونے اورقيامت كے دن ذلت و رسوائي سے ان كى نجات كى ضمانت _ربّنا اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيمة فاستجاب لهم ربّهم

٧_ خداوند متعال كبھى بھى مؤمن كے عمل كو ضائع نہيں كرتا اور وہ اسے اسكے اعمال كى جزا سے ضرور بہرہ مند كرے گا_انّى لا اُضيع عمل عامل منكم ''منكم''كے خطاب سے ظاہر ہوتا ہے كہ نيك اعمال انجام دينے والا اگر مؤمن ہو تو اس كا عمل ضائع نہيں ہوگا اور دنيا و آخرت ميں ثمربخش دے گا_

٨_ عمل كى جزا كا نظام اور نيك اعمال كے ضائع نہ ہونے كا قانون ،ربوبيت خداوند متعال كا ايك پرتو ہے_

فاستجاب لهم ربّهم انّى لااضيع عمل عامل منكم

٩_ خداوند متعال كى جانب سے دعا كى قبوليت ميں انسان كے اعمال كا كردار_فاستجاب لهم ربّهم انّى لااضيع عمل عامل منكم جملہ '' انّى لا اضيع '' عقلاء كى دعا كے قبول ہونے كے سبب كا بيان ہے_ يعنى عقلاء كى استجابت دعا كا سبب ان كے نيك عمل ہيں _

١٠_ خداوند متعال كى طرف سے اعمال كى قدروقيمت

۳۲۹

كى دقيق تعيين _انّى لااضيع عمل عامل منكم

١١_ الہى اجر و ثواب سے مؤمن كے بہرہ مند ہونے كى شرط اس كا عمل ہے_فامنا ربّنا و اتنا ما وعدتنا فاستجاب لهم ربّهم انّى لااُضيع عمل عامل منكم جملہ ''انّى لااضيع عمل عامل''درحقيقت، ايمان كے ثمر آور ہونے كى شرط كا بيان ہے_

١٢_ عمل كے مصاديق ميں سے ايك دعا ہے_ربّنا ربّنا ربّنا فاستجاب لهم ربّهم انّى لا اُضيع عمل عامل منكم

چونكہ خداوند متعال نے مؤمنين كى دعا كے بعد فرمايا ہے: ''لااضيع عمل عامل منكم''بنابرايں دعا عمل كے مصاديق ميں شمار كى گئي ہے اس لئے خداوند متعال نے فرمايا ہے ميں كسى كا عمل ضائع نہيں كرتا_

١٣_ دوسروں كے عمل كو ضائع كرنا ناروا ہے_ *انّى لااُضيع عمل عامل منكم چونكہ خداوند متعال نے يہاں نيك اعمال كے ضائع نہ كرنے كو پسنديدہ خصلت كے عنوان سے ذكر كيا ہے_

١٤_ خداوند متعال كے نزديك، اعمال كے نتائج سے بہرہ مند ہونے ميں عورت و مرد ميں كوئي فرق نہيں _

انّى لااضيع عمل عامل منكم من ذكر او انثي

١٥_ ايك جيسے كام كى اجرت ميں عورت و مرد كے درميان فرق كرنا ناروا ہے_*انّى لااضيع عمل عامل منكم من ذكر او انثى بعضكم من بعض

١٦_ تمام انسان، خواہ مرد ہوں يا عورت، حقيقت اور ماہيت ميں ايك ہيں _من ذكر او انثي بعضكم من بعض

اس نكتہ كى ياددہانى كہ تم سب انسان خواہ مرد ہو يا عورت ايك دوسرے سے ہو،ايك صنف كے دوسرى صنف پر فوقيت نہ ركھنے اور برابر ہونے كا بيان ہے_

١٧_ عورت اور مرد، ايك دوسرے سے خلق كئے گئے ہيں _من ذكر او انثي بعضكم من بعض

مذكورہ مطلب ميں ''من'' كو نشويہ اخذ كيا گيا ہے_

١٨_ نيك اعمال كے اجر و ثواب سے بہرہ مند ہونے ميں عورت و مرد كى برابرى كا فلسفہ، ان دونوں كا انسانى حقيقت و ماہيت ميں يكساں ہونا ہے_

۳۳۰

انّى لااضيع عمل عامل منكم من ذكر او انثي بعضكم من بعض

١٩_ ہجرت كرنے، گھروں سے نكالے جانے، راہ خدا ميں تكاليف و آزار سہنے ، جہاد كرنے اور شہادت پانے كا سب سے بڑا اجر الہي، گناہوں كى بخشش اور جنت ميں داخل ہونا ہے_فالذين هاجروا و اخرجوا من ديارهم و اوذوا فى سبيلى و قاتلوا و قتلوا لا كفرنّ عنهم سيّئاتهم و لادخلنّهم جنات ثواباً من عندالله

٢٠_ كفر و شرك سے ہجرت كرنے والوں كيلئے گناہوں كى مغفرت اور جنت ميں داخل كيا جانا، اجر الہى ہے_*

فالّذين هاجروا و اخرجوا من ديارهم لاكفرن عنهم سيّئاتهم و لادخلنّهم جنّات آيت مباركہ اخرجوا من ديارھم كے تسلسلكے قرينے سے كہہ سكتے ہيں كہ ہجرت سے مراد وہ ہجرت ہے جس كا نتيجہ وطن اور گھر سے نكالا جانا ہو اور يہ كفر و شرك كو ترك كرنے كى ہجرت ہے_

٢١_ راہ خدا ميں تكاليف برداشت كرنے والوں ، دربدر ہونے والوں ، ہجرت كرنے والوں اور مجاہدين و شہيدوں كے اجرو ثواب كى خدا كى طرف سے ضمانت _انّى لااضيع عمل عامل منكم فالّذين هاجروا و اخرجوا من ديارهم و اوذوا فى سبيلى و قاتلوا و قتلوا ''لاكفّرنّ'' اور ''لادخلنّ''ميں لام قصسم اور نون تاكيد، تاكيد اور اجر و ثواب كى ضمانت پر دلالت كرتے ہيں _

٢٢_ راہ خدا ميں تكاليف اٹھانے والا، دربدر ہونے والا مہاجر ، مجاہد اور جان نثار خرد مند ;مؤمن كا مصداق ہے_

لآيات لاولى الالباب فالّذين هاجروا و اخرجوا من ديارهم و قاتلوا و قتلوا اہل عقل كى دعا كى استجابت ان كے اعمال كى وجہ سے ہے '' انّى لااضيع '' اور ''فالّذين'' ، ''فائ'' كى وجہ سے ان اعمال كو بيان كر رہا ہے_

٢٣_ فقط خداوند متعال گناہوں كا بخشنے والا اور بندوں كو بہشت ميں داخل كرنے والا ہے_

لاكفّرنّ عنهم سيّئاتهم و لادخلنّهم جنات

٢٤_ صدر اسلام كے بعض مسلمانوں كا ہجرت كرنا، بے گھر ہونا اور راہ خدا ميں تكاليف و آزار اور شكنجے برداشت كرنا_

فالّذين ھاجروا و اخرجوا من ديارھم و اوذوا فى سبيلي

۳۳۱

جملہ ''فالذين ...''اگرچہ ايك كلى قاعدہ كو بيان كر رہا ہے ليكن فعل ''ھاجروا اور ...'' كے ماضى ہونے كے قرينے سے ہجرت ، دربدرى اور اذيت و آزار كے واقع ہونے كو بيان كررہا ہے_

٢٥_ صدر اسلام كے مسلمانوں كيلئے مكہ اور اطراف ميں ، دشوار حالات _فالّذين هاجروا و اخرجوا من ديارهم و اوذوا فى سبيلي چونكہ صدر اسلام ميں معمولاً ہجرت ، مكہ اور اسكے اردگرد كے مقامات سے كى جاتى تھي_ لہذا ''ديارھم''سے مراد مكہ و اطراف مكہ ہے_

٢٦_ دشمنوں كے مقابلے ميں صدراسلام كے مسلمانوں كا فداكارى و ايثار سے كام لينا اور شہادت كا استقبال كرنا_

فالّذين و قاتلوا و قتلوا

٢٧_ صدر اسلام ميں سرزمين مكہ اور اس علاقے كے مسلمانوں پر كفار كى حاكميت اور تسلط_فالّذين اخرجوا من ديارهم و اوذوا فى سبيلى و قتلوا

٢٨_ مشكلات و مصائب اور شكنجے برداشت كرنا اس وقت قابل قدر ہے كہ جب يہ سب كچھ راہ خدا ميں ہو_

و اوذوا فى سبيلي

٢٩_ بہشت ميں داخل ہونے كى شرط، گناہ سے پاك ہونا ہے_*لاكفرنّ عنهم سيّئاتهم و لادخلنّهم جنات

جملہ ''لادخلنّھم''پر جملہ ''لاكفّرنّ ...'' كا تقدم ہوسكتا ہے اس حقيقت كى طرف اشارہ ہو كہ گناہ سے پاك ہونا بہشت ميں داخل ہونے كا پيش خيمہ ہے_

٣٠_ بہشت ميں متعدد نہروں كا موجود ہونا_لادخلنّهم جنّات تجرى من تحتها الانهار

٣١_ جنت كے درختوں كے نيچے متعدد نہروں كا بہنا_و جنّات تجرى من تحتهاالانهار

بظاہر ''من تحتھا الانھار''سے مراد ''من تحت اشجارھا'' ہے يعنى جنت كے درختوں كے نيچے نہريں بہتى ہيں _

٣٢_ رنج و آزار برداشت كرنے والے مؤمنين كے گناہوں كى بخشش اور جنت كا وعدہ ديكر، خداوند متعال كا راہ ايمان ميں تكاليف و مصائب برداشت كرنے كى رغبت دلانا_فالّذين هاجروا لاكفرنّ عنهم سيّئاتهم و لادخلنّهم جنّات

٣٣_ اچھا اجر و ثواب فقط خداوند متعال كے پاس ہے_

۳۳۲

والله عنده حسن الثّواب تقديم ظرف ''عندہ''حصر پر دلالت كر رہا ہے_

٣٤_ الہى اجر و ثواب (مغفرت و بہشت) سے بہرہ مند ہونے كے ذريعہ مؤمنين كے اعمال كا ضائع نہ ہونا اور ان كا ثمر بخش ہونا_انّى لااضيع عمل عامل ثواباً من عندالله

٣٥_ بہشت اور گناہوں كى مغفرت خداوند متعال كا اچھا اجر ہے_لاكفّرنّ و لادخلنّهم ثواباً من عندالله والله عنده حسن الثواب

آفرينش: ١٧

اجر : ٧، ٨، ١٤، ١٨، ١٩، ٢٠، ٢١، ٣٤، ٣٥ اجر كے اسباب ١١

اجرت: ١٤

اذيت: ٢٢ اذيت برداشت كرنا ٣٢; اذيت برداشت كرنے كى قدر و قيمت ٢٨;اذيت كا اجر ١٩، ٢١ ; مسلمانوں كو اذيت ٢٤

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٢٤، ٢٥، ٢٧

اللہ تعالى: اللہ تعالى كالطف ٣; اللہ تعالى كا وعدہ٦ ;اللہ تعالى كى جانب سے اجر٣٣; اللہ تعالى كى جانب سے حساب كتاب١٠; اللہ تعالى كى ربوبيت ٢، ٨; اللہ تعالى كى مغفرت ٤

امتيازى سلوك: اجرت ميں امتيازى سلوك١٥ ; ناپسنديدہ امتيازى سلوك ١٥

انسان: انسانوں كا برابر ہونا ١٦، ١٨

ايثار: ٢٦

بہشت: بہشت كا اجر ٣٤، ٣٥;بہشت كا وعدہ ٣٢; بہشت كى نہريں ٣٠، ٣١; بہشت كے درخت ٣١; بہشت كے موجبات١٩، ٢٠، ٢٣، ٢٩

جزا و سزا كا نظام : ٨

جلا وطنى : ٢٤ جلاوطنى كا اجر ١٩، ٢١

۳۳۳

جہاد: جہاد كا اجر ١٩

حقوق: ١٥، ١٨ حقوق كا ضائع كرنا ١٣

دشمن: ٢٦

دعا: اجابت دعا كا پيش خيمہ ٩; دعا كى اجابت ١، ٢ ; دعا كى حقيقت ١٢

ذلت: اخروى ذلت ٦;ذلت سے نجات ٦

راہ خدا: ٢٢، ٢٤، ٢٨

سختي: ٣٢

شرك: ٢٠

شكنجہ: ٢٤

شہادت: شہادت كا اجر ١٩

شہدائ: شہداء كا اجر ٢١;شہداء كے فضائل ٢٢

عورت: عورت كا عمل ١٤، ١٥، ١٨;عورت كى خلقت ١٧; عورت كى شخصيت ١٤، ١٦;عورت كے حقوق ١٥، ١٨

عقلائ: عقلاء كو بشارت ٦;عقلاء كى دعا ١;عقلاء كى مغفرت ٤;عقلاء كے فضائل ٣، ٥

عمل: ١٥ بقائے عمل ٣٤;عمل كا اجر ٧، ٨، ١٤، ١٨، ٣٤;عمل كا حساب ہونا ١٠;عمل كے اثرات ٩، ١١، ٣٤; ناپسنديدہ عمل ١٣

كفار: كفار مكہ ٢٧ كفر: ٢٠

گناہ: گناہ كى مغفرت ٢٣، ٣٢، ٣٥; گناہ كى مغفرت كا پيش خيمہ ٢٠; گناہ كى مغفرت كے اثرات ٢٩; گناہ كى مغفرت كے اسباب ١٩

مبارزت: دشمنوں كے خلاف مبارزت ٢٦

مجاہدين: مجاہدين كا اجر ٢١;مجاہدين كے فضائل ٢٢

مرد:

۳۳۴

مرد كى خلقت ١٧

مسلمان: صدر اسلام كے مسلمان ٢٤، ٢٥، ٢٦; مسلمانوں كا ايثار ٢٦;مسلمانوں كو شكنجے ٢٤ ; مسلمانوں كى شہادت طلبى ٢٦;مسلمانوں كى ہجرت ٢٤ ; مكہ كے مسلمان ٢٥، ٢٧

مغفرت : ٤، ١٩، ٢٠، ٢٩، ٣٢، ٣٥

مكہ: ٢٥، ٢٧

مؤمنين: عاقل مؤمنين ٣، ٤، ٥، ٦، ٢٢ ; مؤمنين كا اجر ٧، ١١ ; مؤمنين كا عمل٧، ٣٤;مؤمنين كى مغفرت ٢٢

مہاجرين: مہاجرين كا اجر ٢١;مہاجرين كے فضائل ٢٢

نيك لوگ: نيك لوگوں كى ہمراہى ٥

ہجرت: ٢٢، ٢٤ شرك سے ہجرت ٢٠ ; كفر سے ہجرت ٢٠;ہجرت كا اجر ١٩، ٢٠

آیت(۱۹۶)

( لاَ يَغُرَّنَّكَ تَقَلُّبُ الَّذِينَ كَفَرُواْ فِي الْبِلاَدِ )

خبردار تمھيں كفار كاشہر شہر چكر لگا نا دھوكہ ميں نہ ڈال دے _

١_ صدر اسلام كے كفار كى ظاہرى شان و شوكت اور دنيوى و سائل سے بہرہ مند ہونا_لايغرنك تقلب الّصذين كفروا فى البلاد

٢_ زمانہ بعثت كے كفار كا مختلف علاقوں اور شہروں ميں آنے جانے كى وجہ سے سياسى اثر و نفوذ اور بہت زيادہ تجارتى منافع سے بہرہ مند ہونا_لايغرنّك تقلّب الّذين كفروا فى البلاد

٣_ كفار كى ظاہرى شان و شوكت، طاقت اور مادى وسائل سے بہرہ مندى ، مسلمانوں كے فريب كھانے كا باعث_

لايغرنّك تقلّب الذين كفروا فى البلاد

٤_ الہى راہبروں حتى انبيائے كرام(ع) كا كفار كى اقتصادى طاقت اور ظاہرى شان و شوكت سے منفى اثر لينے كا خطرہ _

۳۳۵

لايغرنّك تقلّب الذين كفروا فى البلاد

٥_ صدر اسلام كے مسلمانوں كے حوصلوں پر، كفار كى ظاہرى شان و شوكت اور اقتصادى طاقت كے منفى اثر پڑنے كا خطرہ_لايغرنّك تقلّب الذين كفروا

٦_ مختلف علاقوں ميں كفار كے آنے جانے ، جدو جہد كرنے اور ان كى ظاہرى شان و شوكت سے، مسلمانوں كو فريب و دھوكہ نہيں كھانا چاہيئے اور نہ ہى لچك دار رويہ كا اظہار كرنا چاہيئے_لايغرنّك تقلّب الّذين كفروا فى البلاد

٧_ پيغمبراكرم(ص) كے زمانے كے كچھ حصے ميں مسلمانوں كا كفار كى نسبت ضعيف اور فقير ہونا_

لايغرنّك تقلّب الذين كفروا فى البلاد

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٧

انبياء (ع) : ٤

حوصلہ پست كرنا: حوصلہ پست كرنے كا پيش خيمہ ٥

دنيا: ١، ٢، ٣

فريبكاري: فريبكارى كے اسباب ٣

قيادت: دينى قيادت ٤

كفار: صدر اسلام كے كفار ١، ٢ ;كفار كا خطرہ ٤;كفار كى طاقت ٣، ٤، ٥، ٦ ;كفار كے دنيوى وسائل ١، ٢، ٣

لغزش: ٤

مسلمان: صدر اسلام كے مسلمان ٧;مسلمانوں كو تنبيہ ٦

۳۳۶

آیت(۱۹۷)

( مَتَاعٌ قَلِيلٌ ثُمَّ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَبِئْسَ الْمِهَادُ )

يہ حقير سرمايہ او رسامان تعيش ہے ا س كے بعد انجام جہنم ہے اوروہ بدترين منزل ہے _

١_ مادى طاقت اور وسائل جس قدر زيادہ ہوں پھر بھى كم اور ناچيز ہيں _لايغرنك متاع قليل كفار كے مادى وسائل اس قدر تھے كہ جن سے دھوكہ كھانے كا خطرہ موجود تھا ليكن اسكے باجود خدا وند عالم انہيں قليل و ناچيز شمار كرتا ہے_

٢_ كفار كا مادى وسائل و طاقت سے بہرہ مند ہوناكم اورمحدود ہے_متاع قليل ثمّ ماواهم جهنّم

٣_ كفار كے مادى وسائل اور طاقت، ان كى حقانيت كى دليل نہيں بن سكتے_لايغرنّك تقلبّ الّذين كفروا فى البلاد _ متاع قليل ثم ماواهم جهنّم دنيا سے كفار كى بہرہ مندى كے قليل ہونے اور اسكے برے انجام كى صراحت اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ ان كى ظاہرى شان و شوكت نہ تو تقرّب خداوند متعال كى وجہ سے ہے اور نہ ہى ان كى حقانيت كى دليل ہے_

٤_ مادى نعمتوں سے بہرہ مند اور طاقتور كفار كا ٹھكانہ جہنم ہے_ثُمّ ماواهم جهنم ''ماوي''كا معنى منزل و ٹھكانہ ہے (لسان العرب)

٥_ جہنم ايك بُرى منزل اورمنحوس قرار گاہ ہے_و بئس المهاد ''مہاد''كا معنى بستر استراحت ہے_ (لسان العرب)_

جہنم: ٤ جہنم كا منحوس ہونا ٥

دنيا: دنيوى طاقت ١، ٢ ; دنيوى وسائل ١، ٢، ٣

كفار: كفار كا انجام ٤;كفار كا باطل ہونا٣;كفار كا جہنم ميں ہونا ٤ ; كفار كى دنيوى طاقت ٢;كفار كے دنيوى وسائل ٢، ٣

۳۳۷

آیت(۱۹۸)

( لَكِنِ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا نُزُلاً مِّنْ عِندِ اللّهِ وَمَا عِندَ اللّهِ خَيْرٌ لِّلأَبْرَارِ ) ليكن جن لوگوں نے تقوي الہى اختيار كياان كے لئے وہ باغات ہيں جن كے نيچے نہريں جارى ہوں گى _ خداكى طرف سے يہ سامان ضيافت ہے او رجو كچھ اس كے پاس ہے سب نيك افراد كے لئے خيرہى خير ہے _

١_ جنت كى ابدى نعمت كے مقابلے ميں دنيا ميں كفار كى محدود طاقت اور بہرہ مندى كا بے قيمت ہونا_

متاع قليل ثم ماوهم جهنمّ لكن الّذين اتّقوا ربهم لهم جنّات خالدين فيها

٢_ پرہيزگار لوگ ہميشہ جنت ميں رہيں گے اور اسكى نعمتوں سے بہرہ مند ہوتے رہيں گے_

لكن الّذين اتّقوا ربّهم لهم جنّات خالدين فيها

٣_ تقوي اور پرہيزگارى كے ساتھ، مادى وسائل اور مال و ثروت كے حصول كيلئے كوشش كرنا، اخروى سعادت كيلئے ضرر رساں نہيں ہے_

لايغرّنك تقلّب الذين كفروا فى البلاد لكن الّذين اتقوا ''لكن''ايك توہم كے دور كرنے كيلئے ہے جو گذشتہ آيات سے ذہن ميں پيدا ہوتا ہے، وہ يہ كہ مادى وسائل كے حصول كيلئے كفاركى جدوجہد ان كے جہنمى ہونے كى موجب بنى ہے_ كلمہ ''لكن''اس خيال كو ختم كر كے واضح كر رہا ہے كہ تقوي و پرہيزگارى كى صورت ميں مال و ثروت كا حصول انسانى سعادت كيلئے مضر نہيں _

٤_ ربوبيت الہى كى طرف توجہ، تقوي و پرہيزگارى كى طرف رجحان كا راستہ ہموار كرتى ہے_لكن الذين اتّقوا ربّهم

۳۳۸

٥_ كفار كى ظاہرى شان و شوكت اور اقتصادى قدرت پر فريفتہ نہ ہونا، تقوي اختيار كرنے كے مصاديق ميں سے ہے_*

لايغرنّك تقلّب الّذين كفروا لكن الّذين اتقوا ربّهم فريفتہ ہونے كى ممانعت اور پھر اہل تقوي كو بہشت كى بشارت، ہوسكتا ہے مندرجہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہو_

٦_ ہجرت كرنا، بے وطنى برداشت كرنا، راہ خدا ميں تكاليف اٹھانا، جہاد اور شہادت تقوي كى علامتيں ہيں _

فالّذين هاجروا و اخرجوا لكن الّذين اتقوا ربّهم ''الذين اتّقوا''سے مراد ياتو وہى لوگ ہيں جن كى آيت ١٩٥ ميں توصيف كى گئي ہے يا پھروہ، تقوي اختيار كرنے والوں كے مطلوبہ مصاديق ميں سے ہيں _

٧_ ابدى جنت كى جانب توجہ، تقوي كى طرف رجحان اور ناچيز دنيوى فوائد پر فريفتہ نہ ہونے كا موجب بنتى ہے_

متاع قليل لكن الّذين اتقوا ربّهم لهم جنات خالدين فيها

٨_ بہشت ميں متعدد باغات اور نہروں كا موجود ہونا_لهم جنّات تجرى من تحتها الانهار

٩_ جنت كے باغات كے نيچے متعدد نہروں كا بہنا_جنات تجرى من تحتها الانهار

١٠_ تقوي ، بہشت اور اس ميں موجود نعمتوں سے بہرہ مند ہونے كا راستہ ہموار كرتا ہے_

لكن الّذين اتّقوا ربّهم لهم جنّات تجرى من تحتها الانهار خالدين فيها

١١_ بہتى نہروں كے ساتھ دائمى بہشت كا پرہيزگاروں كى پذيرائي كيلئے آمادہ ہونا_لهم جنات تجرى من تحتها الانهار نزلا من عندالله

١٢_ بہشت اور اس ميں دائمى قيا م كى بشارت، پرہيزگاروں اور متقين كيلئے ضيافت الہى كا صرف ايك حصہ ہے_

نزلا من عندالله كلمہ ''نزل'' ان چيزوں كو كہتے ہيں جو مہمانوں كى آمد كے آغاز پر ان كى پذيرائي كيلئے پيش كى جاتى ہيں _

١٣_ نيكى تقوي اپنانے ميں ہے اور اہل تقوي نيك لوگ ہيں _لكن الّذين اتّقوا ربّهم و ما عندالله خير للابرار

مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ ''الابرار ''ميں ''ال'' عہد ذكرى اور ''الّذين

۳۳۹

اتقوا''كى طرف اشارہ ہو يعنى ''ماعندالله خير للّذين ا تقوا''بنابرايں تقوي اختيار كرنے والوں كو ''ابرار''كے نام سے ياد كرنا مندرجہ بالا مطلبكى طرف اشارہ ہے_

١٤_ بہترين اجر الہي، ابرار اور نيك افراد كيلئے مخصوص ہے_و ما عندالله خير للابرار يہ مطلباس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ ''للابرار'' '' ما موصولہ''كيلئے خبر دوم ہو نہ كہ '' خير'' كے متعلق _

١٥_ ابرار كے اجر و ثواب كا، بہت عظيم، ناقابل وصف اور بہشت اور اسكى نعمتوں سے برتر ہونا_

و ما عندالله خير للابرار ہوسكتا ہے ''ماعندالله ''سے مراد، بہشت اور اسكى نعمتوں كے علاوہ اور كوئي اجر و ثواب ہو اور اس كو مبہم انداز ميں بيان كرنا، اسكى عظمت اور ناقابل وصف ہونے كو ظاہر كرتا ہے_

١٦_ ابرار اور نيك لوگوں كا اصلى و برتر اجر و ثواب خداوند متعال كے پاس ہے_و نزلا من عندالله و ما عندالله خير للابرار

١٧_ ابرار متقين سے زيادہ بلند مقام و مرتبے اور منزلت كے حامل ہيں_ و لكن الّذين اتّقوا ربّهم لهم جنّات نزلا من عندالله و ما عندالله خير للابرار اجر و ثواب كى تعبير ميں تفاوت (متقين كيلئے ''نزلاً''اور ابرار كيلئے ''ماعندالله '') اس بات پر شاہد ہے كہ ابرار كا مقام و مرتبہ، متقين كے مقام و منزلت كے علاوہ اورا س سے بلند تر ہے_

١٨_ تقوا و نيكوكارى كا قابل قدر ہونا اور متقين و نيكوكاروں كا بلند و بالا مقام _لكن الذين اتقوا ربهم و ما عند الله خير للابرار

١٩_ مؤمن كى موت اس وجہ سے اس كيلئے خير ہے كيونكہ يہ اس كے بہشت تك پہنچنے كا راستہ ہے _

و ما عندالله خير للابرار امام باقر(ع) فرماتے ہيں :الموت خير للمؤمن لانّ الله يقول ''و ما عندالله خير للابرار'' (١) موت مؤمن كيلئے خير ہے كيونكہ اللہ تعالى فرماتا ہے: جو اللہ تعالى كے پاس ہے وہ ابرار كيلئے خير ہے_

اجر : ١٤، ١٥، ١٦

اذيت: ٦

اقدار: منفى اقدار١

____________________

١)تفسير عياشى ج١ ص٢١٢ ح١٧٨ تفسير برہان ج١ ص٣٣٣ ح١١

۳۴۰

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا اجر ١٤; اللہ تعالى كى ربوبيت ٤; اللہ تعالى كى مہمان نوازى ١٢

اہل بہشت: اہل بہشت كى جاودانى ٢

بہشت: بہشت كى ابديت ١، ٧، ١١ ; بہشت كى نعمتيں ١، ٢، ١٠; بہشت كے باغات ٨، ٩ ; بہشت كے موجبات ١٠;بہشت ميں جاودانى ٢١; بہشت كى نہريں ٨، ٩، ١١

تقوي: تقوي كا پيش خيمہ ٤، ٧ ; تقوي كى فضيلت ١٨; تقوي كے اثرات ٣، ٦، ١٠;تقوي كے موارد ٥، ١٣

جلا وطنى : ٦

جہاد: ٦

دنيا: دنيا كيلئے كوشش ٣ ;دنياوى وسائل ١، ٣، ٥، ٧

راہ خدا: ٦

سعادت: اخروى سعادت ٣

شہادت: ٦

علم: علم كے اثرات ٤

كفار: كفار كى قدرت ٥ ;كفار كے دنيوى وسائل ١، ٥

گمراہي: گمراہى كے موانع ٧

متقين: متقين كا بہشت ميں ہونا ٢، ١١، ١٢;متقين كو بشارت ١٢; متقين كى نيكى ١٣;متقين كے فضائل ١٧، ١٨

موت: ١٩

مؤمنين: مؤمنين كا ا نجام ١٩;مؤمنين كى موت ١٩

نيك لوگ: نيك لوگوں كا اجر ١٤، ١٥، ١٦ ; نيك لوگوں كے فضائل ١٦، ١٧، ١٨

نيكي: نيكى كى قدر و قيمت١٨ ;نيكى كے اثرات ١٣

ہجرت: ٦

۳۴۱

آیت(۱۹۹)

( وَإِنَّ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ لَمَن يُؤْمِنُ بِاللّهِ وَمَا أُنزِلَ إِلَيْكُمْ وَمَآ أُنزِلَ إِلَيْهِمْ خَاشِعِينَ لِلّهِ لاَ يَشْتَرُونَ بِآيَاتِ اللّهِ ثَمَنًا قَلِيلاً أُوْلَئِكَ لَهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ إِنَّ اللّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ )

اہل كتاب ميں وہ لوگ بھى ہيں جو الله پر اور جوكچھ تمھارى طرف نازل ہوا ہے او رجو ان كى طرف نازل ہوا ہے سب پر ايمان ركھتے ہيں _ الله كے سامنے سر جھكائے ہوئے ہيں _ آيات خداحقيرسى قيمت پر فروخت نہيں كرتے _ ان كے لئے پروردگار كے يہاں ان كااجر ہے او رخدابہت جلد حساب كرنے والا ہے _

١_ بعض علمائے اہل كتاب كا خداوند متعال، قرآن كريم اور آسمانى كتابوں پر حقيقى ايمان ركھنا_

( و إن من ا هل الكتاب لمن يؤمن بالله و ما أنزل اليكم خاشعين لله )

آيات الہى كے ساتھ تجارت و سوداگرى ايسے امور ميں سے ہے كہ جو غالباً علمائے دين كے ساتھ مربوط ہے_ جملہ''لتبينّنه للناس '' (آيت ،١٨٧) اس مطلب كى تائيد كرتا ہے_

٢_ بعض علمائے اہل كتاب كا خداوند متعال كے سامنے خشوع و خضوع_انّ من ا هل الكتاب لمن يؤمن خاشعين لله

٣_ بعض علمائے اہل كتاب كى فروتنى اور خشوع سے، خداوند متعال اور آسمانى كتب پر ان كے ايمان واقعى كا راستہ ہموار ہونا_انّ من ا هل الكتاب لمن يؤمن خاشعين لله اہل كتاب كو خشوع و فروتنى كى صفات كے ساتھ ياد كرنا، ہوسكتا ہے قرآن كى حقانيت اور تورات و انجيل پر ان كے حقيقى ايمان لانے كى علت كى طرف اشارہ ہو_

۳۴۲

٤_ خداوند متعال كے سامنے بعض اہل كتاب كا تكبر اور سركشي، ان كے انكار قرآن اور كفر كا موجب ہے_

انّ من ا هل الكتاب لمن يؤمن خاشعين لله

٥_ خداوند متعال كا اہل كتاب كے ايك گروہ كى دشمنى كے مقابلے ميں دوسرے گروہ كے ايمان كا تذكرہ كر كے، پيغمبراكرم(ص) اور مؤمنين كو تسلى و تشفى دينا_انّ من ا هل الكتاب لمن يؤمن بالله يہ مطلب اس آيت كے آيات نمبر١٨٠ تا ١٨٧ كے ساتھ ارتباط كے پيش نظر ہے، كہ جن ميں اہل كتاب كى بہت سے خلاف ورزيوں ، اذيت و آزار اور بدعہديوں كا تذكرہ كيا گيا ہے_

٦_ بعض اہل كتاب، اپنے دعوائے ايمان كے برعكس نہ تو خداوند متعال پر ايمان ركھتے ہيں اور نہ ہى اپنى آسمانى كتابوں پر_انّ من ا هل الكتاب لمن يؤمن بالله و ما أنزل اليكم و ما أنزل اليهم جملہ ''انّ من ا ہل الكتاب ...''كا مفہوم دلالت كرتا ہے كہ بعض اہل كتاب اپنى آسمانى كتب پر ايمان ركھنے كے ادعا كے باوجود نہ تو خداوند متعال پر ايمان ركھتے ہيں نہ تورات و انجيل پر_

٧_ آسمانى كتابوں كے مطالب و مضامين ميں مطابقت و موافقت ہونا اور ان كے درميان تضاد كا نہ پايا جانا_

انّ من ا هل الكتاب لمن يؤمن بالله و ما اُنزل اليكم و مآأنزل اليهم

٨_ خداوند متعال كے سامنے خشوع، ايمان ميں كمال ہے_انّ من ا هل الكتاب لمن يؤمن خاشعين لله

٩_ زمانہ پيغمبر(ص) كے يہود و نصاري كے پاس تحريف سے محفوظ تورات و انجيل كا موجود ہونا_*

انّ من ا هل الكتاب لمن يؤمن بالله و ما أنزل اليكم و ما أنزل اليهم ''ما أنزل اليهم'' سے جو كچھ عصر بعثت كے مخاطبين كے ذہن ميں آتا ہے وہى تورات و انجيل ہے جو اہل كتاب كى دسترسى ميں تھيں اور اگر وہ تحريف شدہ ہوتيں تو ان پر ايمان لانے كى تائيد خداوند متعال كى طرف سے نہ كى جاتي_

١٠_ آيات الہى كے ساتھ تجارت نہ كرنا، خدا و قرآن اور دوسرى آسمانى كتب پر ايمان ركھنے والے اہل كتاب كى خصوصيت ہے_لايشترون بايات الله ثمناً قليلاً

١١_ دوسرے اہل كتاب كى طرف سے آيات الہى كے ساتھ تجارت كئے جانے كے باوجود بعض اہل كتاب كا دين فروشى سے پرہيز كرنا_

۳۴۳

انّ من ا هل الكتاب خاشعين لله لا يشترون بايات الله ثمناً قليلاً

١٢_ بعض اہل كتاب كا آيات الہى (تورات و انجيل) كے ساتھ تجارت كرنے اور دين فروشى سے پرہيز ان كے قرآن پر ايمان كا سبب بنا_انّ من ا هل الكتاب لمن يؤمن خاشعين لله لايشترون بايات الله

جملہ ''لايشترون ...'، ''يؤمن''كے فاعل كيلئے حال ہے (يعنى مؤمن اہل كتاب) اور مذكورہ جملے كے ساتھ ان كى توصيف ہوسكتا ہے قرآن كريم پر ان كے ايمان لانے كى علت و سبب كى طرف اشارہ ہو_

١٣_ آيات الہى كے ساتھ تجارت كے عوض جو بھى قيمت ركھى جائے حقير اور ناچيز ہے_

لايشترون بايات الله ثمناً قليلاً عام طور پر جو لوگ آيات الہى كے ذريعے تجارت كرتے ہيں ان كى غرض دنيوى فوائد و منافع كا حصول ہوتا ہے ليكن خداوند متعال ان فوائد و منافع كو دين اور اخروى نعمات سے محروميت كے بدلے انتہائي كم و ناچيز شمار كررہا ہے_

١٤_ تورات و انجيل ميں قرآن اور پيغمبراكرم(ص) كى حقانيت پر دلالت كرنے والى نشانيوں اور آيات كا موجود ہونا_*

انّ من ا هل الكتاب لايشترون بايات الله ثمناً قليلاً قرآن پر ايمان اور آيات الہى (تورات و انجيل) كو نظرانداز نہ كرنے كے درميان ارتباط قائم كرنے سے يہ ظاہر ہوتا ہے كہ ان ميں حقانيت پيغمبراكرم (ص) و قرآن واضح طور پرموجود ہے_

١٥_ دنيا كى معمولى سى قيمت كى خاطر علمائے يہود كى طرف سے تورات ميں موجودپيغمبراكرم(ص) و قرآن كى حقانيت كو ثابت كرنے والى آيات الہى كو نظرانداز كيا جانا_انّ من ا هل الكتاب لمن لايشترون بايات الله ثمناً قليلاً

١٦_ خداوند متعال كا اہل كتاب كے مؤمن علماء كي، قرآن كريم پر ايمان اور آيات الہى كے ساتھ تجارت نہ كرنے كى وجہ سے مدح كرنا_ان من ا هل الكتاب لمن لايشترون بايات الله ثمناً قليلاً اولئك لهم اجرهم عند ربّهم

١٧_ قرآن كريم پر اہل كتاب كا ايمان لانا، آيات الہى (تورات و انجيل) كے بارے ميں ان كے صحيح ادراك و احترام كى علامت ہے_انّ من ا هل الكتاب لمن يؤمن بالله و لايشترون بايات الله ثمناً قليلاً

۳۴۴

١٨_ بعض علمائے اہل كتاب كى آيات الہى كے ساتھ تجارت كرنے كے سبب خداوند تعالى كى طرف سے توبيخ_

انّ من ا هل الكتاب لمن يؤمن لايشترون بايات الله ثمناً قليلاً

١٩_ آيات الہى كے ساتھ تجارت كرنے كى حرمت_لايشترون بايات الله ثمناً قليلاً

٢٠_ اہل كتاب كا جو گروہ خدا، قرآن اور اپنى آسمانى كتب پر ايمان لايا ہے وہ ايك خاص اور بلند مرتبہ اجر و ثواب سے بہرہ مند ہوگا_اولئك لهم اجرهم عند ربّهم كلمہ ''عندربھم''، ''اجرھم''كى توصيف ہے اس سے پتہ چلتا ہے كہ وہ اجر ايك خاص اور بلند مرتبہ اجر ہوگا_

٢١_ اللہ تعالى، قرآن، تورات اور انجيل پر ايمان، خدا كے سامنے فروتنى و خشوع اور آيات الہى كا اكرام و احترام كرنا، خداوند متعال كے نزديك انسان كى قدر و منزلت كا معيار ہے_لهم اجرهم عند ربّهم

''ربّھم''ميں اضافہ تشريفيّہ ظاہر كرتا ہے كہ مذكورہ صفات كے حامل افراد خداوند متعال كے نزديك بلند مقام و مرتبہ ركھتے ہيں _

٢٢_ اجر و ثواب كى بشارت اور اسكى ضمانت دينا، مؤمنين كيلئے، ربوبيت الہى كا ايك پرتو ہے_لهم اجرهم عند ربّهم

٢٣_ اجر و ثواب كا وعدہ اور ضمانت دينا، لوگوں كو اسلام و قرآن پر ايمان كى دعوت دينے كيلئے ايك قرآنى روش ہے_

اولئك لهم اجرهم عند ربّهم

٢٤_ خداوندمتعال، بہت جلدحساب لينے والا ہے_ان الله سريع الحساب

٢٥_ خداوند متعال مؤمنين كا اجر و ثواب بغيركسى تاخير كے عطا كردے گا_لهم اجرهم عند ربهم انّ الله سريع الحساب اجر عطا ہونے كے بيان كے بعد جلدحساب لئے جانے كى ياددہانى سے پتہ چلتا ہے كہ خداوند متعال كى طرف سے اجر كے عطا ہونے ميں ، حساب كى وجہ سے تأخير نہيں ہوگي_

٢٦_ الہى اجر و ثواب كا نظام ايك قانون و قاعدے كے مطابق ہے اور دقيق و سريع حساب كتاب پر مشتمل ہے_

ان الله سريع الحساب

٢٧_ خداوند متعال كى جانب سے مؤمنين كا اجر و ثواب، ان كے ايمان و اعمال كے درجات كى بنياد پر عطا كيا جاتا ہے_

۳۴۵

اولئك لهم اجرهم انّ الله سريع الحساب اگر اجر، اعمال كى بنياد پر نہ ہوتا تو حساب لينے كا كوئي معنى نہيں تھا_ اور '' اولئك ''كے مشاراليہ كے مطابق، پتہ چلتا ہے كہ مؤمنين كا ايمان اور اعمال دونوں ان كے اجر و ثواب كے استحقاق كا سبب بنتے ہيں _

٢٨_ (حبشہ كا بادشاہ) نجاشي، خداوند متعال، قرآن اور آسمانى كتب پر ايمان ركھتا تھا اور اللہ تعالى كے سامنے خاضع تھا_انّ من ا هل الكتاب لمن يؤمن بالله نجاشى كى موت كے بعد، رسول خدا(ص) نے اپنے اصحاب سے فرمايا:ان اخاكم النجاشى قد مات قوموا فصلّوا عليه: فقال رجل يا رسول الله (ص) كيف نصلى عليه و قدمات فى كفره؟ قال(ص) الاتسمعون قول الله ''انّ من ا هل الكتاب ...' (١) نجاشى كى وفات كے بعد رسول خدا(ص) نے فرمايا تمہارا بھائي نجاشى فوت ہوگيا ہے اٹھو اس پر نماز پڑھو تو ايك شخص بولا ہم اس پر كيسے نماز پڑھيں جب كہ وہ كفر كى حالت ميں مرا ہے_ آپ(ص) نے فرمايا كيا تم نے خداوند متعال كا يہ فرمان''ان من ا ہل الكتاب ...'' نہيں سُنا_

آسمانى كتب: ١، ٣، ١٠، ٢٠، ٢٨ آسمانى كتب ميں ہم آہنگى ٧

آنحضرت(ص) : آنحضرت (ص) كو تسلى و تشفى ٥; آنحضرت (ص) كى حقانيت١٤; تورات ميں آنحضرت(ص) كا ذكر ١٥

اجر: ٢٠، ٢٥، ٢٧ اجر كا وعدہ ٢٢، ٢٣;اجر كى ضمانت ٢٢، ٢٣

اسلام: اسلام كى دعوت ٢٣ ; صدر اسلام كى تاريخ ٩

اقدار: اقدار كا معيار ٢١

اللہ تعالى: ١، ٣، ٢٠، ٢١ اللہ تعالى كى جانب سے حساب كتاب ٢٤; اللہ تعالى كى ربوبيت ٢٢

انجيل: ٢١ انجيل كى تعليمات١٤ ; اہل كتاب كے نزديك انجيل ١٧;صدر اسلام ميں انجيل ٩

اہل كتاب: اہل كتاب كا قدروقيمت كا اندازہ لگانا ١٧;اہل كتاب كے كفار ٦;اہل كتاب كے متكبرين ٤;اہل كتاب كے مؤمنين ١، ٥، ١٠، ١١، ١٢، ١٦، ١٧،٢٠;علمائے اہل كتاب ١، ٢، ٣، ١٦، ١٨

ايمان: آسمانى كتب پر ايمان ١، ٣، ١٠، ٢٠، ٢٨; انجيل پر

____________________

١)الدرالمنثور ج٢ ص٤١٦.

۳۴۶

ايمان ٢١;ايمان كا اجر٢٠;ايمان كا پيش خيمہ ٣، ١٢; ايمان كے اثرات٢١;ايمان ميں اضافہ ٨; تورات پر ايمان ٢١;خدا پر ايمان ١، ٣، ٢٠، ٢١; قرآن پر ايمان ١، ١٠، ١٢، ١٦، ١٧، ٢٠، ٢١، ٢٨

تبليغ: تبليغ كى روش ٢٣

تقوي: تقوي كے اثرات ١٢

تكبر: تكبر كے اثرات ٤

تورات: ١٥، ٢١

اہل كتاب كے نزديك تورات ١٧;تورات كى تعليمات ١٤;صدر اسلام ميں تورات ٩

خضوع: ٢، ٢٨ خضوع كے اثرات ٣، ٨، ٢١

دنيا پرستي: دنيا پرستى كے اثرات ١٥

دين فروشي: ١٥ اہل كتاب ميں دين فروشى ١١;دين فروشى پر سرزنش ١٨; دين فروشى سے اجتناب ١٠، ١١، ١٢ ;دين فروشى كا ضرر ١٣;دين فروشى كى حرمت ١٩

روايت: ٢٨ علمائ: ١، ١٥، ١٦، ١٨ خاضع علماء ٢، ٣

عمل: عمل كا حساب لياجانا٢٦ ; عمل كے اثرات ٢٧

قرآن كريم: ١، ٤، ١٠، ١٢، ١٦، ١٧، ٢٠، ٢١، ٢٨ قرآن كريم تورات ميں ١٥; قرآن كريم كى حقانيت١٤

كتمان حق: ١٥

كفار: ٦

كفر: كفر كا پيش خيمہ ٤;قرآن كے بارے ميں كفر ٤

مؤمنين: ١، ١٠، ١١، ١٢، ١٦، ١٧ مؤمنين كا اجر ٢٠، ٢٢، ٢٥، ٢٧;مؤمنين كو تسلى ٥

نجاشي: نجاشى كا ايمان ٢٨;نجاشى كا خضوع ٢٨

نظام جزا و سزا: ٢٥، ٢٦، ٢٧

يہود: يہود كى دين فروشى ١٥;علمائے يہود١٥

۳۴۷

آیت(۲۰۰)

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ اصْبِرُواْ وَصَابِرُواْ وَرَابِطُواْ وَاتَّقُواْ اللّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ) اے ايمان والو صبر كرو _ صبر كى تعليم دو _ جہاد كيلئے تيارى كرو او رالله سے ڈرو شايدتم فلاح يافتہ او ركامياب ہوجاؤ _

١_ مؤمنين كا فريضہ ہے كہ وہ مشكلات كے مقابلے ميں صبر كريں _يا ايها الذين امنوا اصبروا

٢_ خداوند متعال كى بارگاہ ميں ايمان اور مؤمن كا مقام و مرتبہ_يا ايها الّذين امنوا خداوند متعال كے براہ راست خطاب ميں مؤمنين كيلئے ايك قسم كى تعظيم و تكريمپوشيدہ ہے_

٣_ جنگ طلب اور ہٹ دھرم دشمنوں كے مقابلے ميں صبر و استقامت اور پائيدارى دكھانا، مؤمنين كا فريضہ ہے_

يا ايّها الّذين امنوا صابروا ''صابروا'' باب مفاعلہ سے ہے جو طرفين كى مقاومت پر دلالت كرتا ہے اور اكثر يہ معنى دو دشمنوں كے درميان تصور كيا جاتا ہے_

٤_ مؤمنين كيلئے ،باہمى تحمل و بردبارى كا ضرورى ہونا_يا ايّها الّذين امنوا اصبروا و صابروا ہوسكتا ہے ''صابروا''كا يہ معنى ہوكہ مؤمنين كا فريضہ ہے كہ وہ اپنے درميان پيدا ہونے والى مشكلات كو تحمل كريں اور ايك دوسرے كى نسبت صبر و بردبارى سے كام ليں _

٥_ مؤمنين كا فريضہ ہے كہ وہ مشكلات كے مقابلے ميں ايك دوسرے كو صبر و استقامت كى ترغيب ديں _

يا ايّها الذين امنوا اصبروا و صابروا بظاہر ''صابروا''ميں الف مفاعلہ ''صصبصرص''كو متعدى كرنے كيلئے استعمال ہوا ہے_ لہذا ''صابروا''يعنى دوسروں كو صبر كى ترغيب دلانا_

٦_ مشكلات كے مقابلے ميں صبر، دشمن كے مقابلے ميں استقامت و پائيدارى كى راہ ہموار كرتا ہے_*

يا ايّها الذين امنوا اصبروا و صابروا

۳۴۸

''صابروا'' پر ''اصبروا'' كا مقدم ہونا ہوسكتا ہے اس معنى كى حكايت كر رہاہو كہ جب تك انفرادى مشكلات كے مقابلے ميں صبر نہيں كروگے_اس وقت تك دين كے دشمنوں كے سامنے بھى استقامت نہيں كرسكوگے_

٧_ مؤمنين كا فريضہ ہے كہ وہ آپس ميں ارتباط برقرار كريں اور ايك دوسرے كے ساتھ ہم آہنگ رہيں _

يا ايّها الذين امنوا و رابطوا ربط كا معنى پيوند ہے لہذا ''رابطوا''اسلامى معاشرے كے افراد كے درميان ارتباط كے لازم ہونے پر دلالت كرتا ہے كہ جس كا لازمہ ايك دوسرے سے ہم آہنگى ہے_

٨_ اسلامى وطن كى سرحدوں كى حفاظت و پاسدارى سب مؤمنين كا فريضہ ہے_ياايّها الّذين و رابطوا

''رابطوا''كا اسمطلب ميں اصطلاحى معنى (سرحدوں كى حفاظت) ليا گيا ہے_

٩_ دوسروں كو صبر و استقامت كى دعوت دينے سے پہلے خود صبر و استقامت كو اختيار كرنا ضرورى ہے_

يا ايّها الّذين امنوا اصبروا و صابروا مندرجہ بالا مطلب اس بناپر ہے كہ '' صابروا'' سے مراد ايك دوسرے كو صبر و استقامت كى دعوت دينا ہو_

١٠_ صبر و استقامت سے اجتماعى روابط كے استحكام كى راہ ہموار ہوتى ہے_اصبروا و صابروا و رابطوا

صبر و شكيبائي كى ضرورت بيان كرنے كے بعد افراد كى ايك دوسرے سے ہم آہنگى و ارتباط كى ضرورت كا بيان، ہوسكتا ہے اسلامى معاشرے ميں ارتباط پيدا كرنے ميں صبر كے كردار كى طرف اشارہ ہو_

١١_ اسلامى مملكت كى سرحدوں كى حفاظت، مسلمانوں كے صبر و شكيبائي كى مرہون منت ہے_

يا ايّها الذين امنوا اصبروا وصابروا و رابطوا يہ اس بنا پر ہے كہ ''رابطوا''كا معنى سرحدوں كى حفاظت كا ضرورى ہونا ہو_ اس پر صبر كا مقدم ہونا، سرحدوں كى حفاظت ميں صبر كے كردار كو ظاہر كرتا ہے_

١٢_ تقوائے الہى كى رعايت كرنا مؤمنين كا فريضہ ہے_و اتقوا الله

١٣_ مشكلات كے مقابلے ميں بے صبرى كرنا دشمنوں كے سامنے سستى كرنا اور اسلامى مملكت كى سرحدوں كى حفاظت نہ كرنا، عدم تقوي كى علامت ہے_اصبروا و صابروا و رابطوا و اتّقوا الله

١٤_ مشكلات كے مقابلے ميں مؤمنين كى شكيبائي، دشمن كے مقابلے ميں ان كى پائيدارى اور اسلامى مملكت

۳۴۹

كى سرحدوں كى حفاظت، تقوي كى علامت ہے_يا أيها الذين آمنوا اصبروا و صابروا و رابطوا و اتقوا الله

١٥_ اسلامى معاشرے ميں اجتماعى تعلقات برقرار كرنا مؤمنين كى پرہيزگارى كى علامت ہے_

يا ايها الذين امنوا و رابطوا و اتّقوا الله يہ اس بنا پر ہے كہ ''رابطوا''كا معنى ارتباط و پيوند برقرار كرنا ہو_

١٦_ ايمان; مشكلات كے مقابلے ميں صبر، دشمن كے مقابلے ميں پائيداري، سرحدوں كى حفاظت اور تقوي كى رعايت كا پيش خيمہ ہے_يا ايّها الذين امنوا اصبروا و صابروا و رابطوا و اتّقوا الله مسلمانوں كو ايمان كے وصف سے ياد كرنا اور پھر صبر اور كا حكم دينا، يہ ظاہر كرتا ہے كہ مذكورہ مسائل كے وقوع كا پيش خيمہ ايمان ہے_

١٧_ تقوي، ايمان سے بلندتر مرتبہ ہے_يا ايّها الذين امنوا و اتّقوا الله

١٨_ مشكلات كے مقابلے ميں صبر، دشمن كے سامنے پائيداري،اسلامى معاشرے كى سرحدوں كى حفاظت اور تقوي اپنانا، فتح و سعادت كا راستہ ہموار كرتا ہے_يا ايّها الّذين امنوا اصبروا و صابروا و رابطوا لعلكم تفلحون

'' فلاح ''كا معنى نجات و فتح حاصل كرنا ہے (لسان العرب)_

١٩_ اسلامى معاشرے كى كاميابى و سعادت، ايك دوسرے سے ارتباط و ہم آہنگى برقرار كرنے سے منسلك ہے_

و رابطوا لعلّكم تفلحون

٢٠_ فرائض كى انجام دہى ميں اور مصائب كے مقابلے ميں صبر اختيار كرنا اور ائمہ اطہار(ع) كے فرامين و احكام كى پيروى كيلئے تيار رہنا تمام مؤمنين كا فريضہ ہے_يا ايها الذين امنوا اصبروا و صابروا امام صادق(ع) مذكورہ آيت كے بارے ميں فرماتے ہيں : اصبروا على الفرائض و صابروا على المصائب و رابطوا على الأئمة(١) فرائض كى انجام دہى اور مصائب پر صبر كرو اور ائمہ سے مربوط رہو_

٢١_ تقيّہ كى بنياد پر دشمنوں كے مقابلے ميں صبر كرنا اور آئمہ اطہار (ع) كے فرامين كى پيروى كيلئے تيار رہنا سب مؤمنين كا فريضہ ہے_يا ايّها الذين امنوا اصبروا و صابروا و رابطوا

____________________

١)كافى ج٢ ص٨١ ح٣، تفسير برھان ج١ ص٣٣٤ ح٢ ٦، ١١.

۳۵۰

امام صادق(ع) اس آيت كے بارے ميں فرماتے ہيں : و صابروھم على التقيّة و رابطوا على من تقتدون بہ(١) دشمن كے مقابلے ميں تقيہ كى بنياد پر صبر كرو اور اپنے پيشواؤں سے مربوط رہو

٢٢_ گناہ سے بچنا، امربالمعروف و نہى عن المنكر كرنا اور آئمہ(ع) كے دفاع كيلئے تيار رہنا مؤمنين كا فريضہ ہے_

يا ايّها الّذين آمنوا اصبروا و صابروا و رابطوا و اتّقوا الله امام صادق(ع) نے ''اصبروا''كے بارے ميں فرمايا: عن المعاصى اور''واتقواالله ''كے بارے ميں فرمايا:آمروا بالمعروف و انهوا عن المنكر ( نيكى كا حكم دو اور برائي سے روكو) اور ''رابطوا''كے بارے ميں فرمايا :و نحن الرباط الادني فمن جاهدعنّا فقد جاهد عن النبي(ص) (٢)

٢٣_ دشمنوں كے مقابلے ميں استقامت و پائيدارى اور ان كى سازشوں پر نظر ركھنا سب مؤمنين كا فريضہ ہے_

يا ايّها الذين امنوا اصبروا وصابروا و رابطوا امام صادق(ع) نے خداوند متعال كے قول ''اصبروا و صابروا ...''كے بارے ميں فرمايا: معناہ و صابروا على عدوّكم و رابطوا عدوّكم_(٣) اس كا معنى يہ ہے كہ اپنے دشمن كے مقابلے ميں استقامت دكھاؤ اور ان پر نظر ركھو_

٢٤_ ہر نماز كے بعد، دوسرى نماز كا انتظار پسنديدہ ہے_يا ايّها الّذين امنوا و رابطوا مذكورہ آيت ميں امير المؤمنين(ع) نے ''رابطوا '' كے بارے ميں فرمايا: رابطوا الصلوات اى انتظروھا واحدة بعد واحدة(٤) رابطوا الصلوات يعنى نمازوں كا يكے بعد ديگر ے انتظار كرو_

٢٥_ پنجگانہ نمازوں كى انجام دہى پر صبر، دشمنوں كے ساتھ مسلّحانہ جنگ پر صبر اور راہ خداوند متعال ميں جنگ و پاسبانى كرنا، سب مؤمنين كا فريضہ ہے_يا ايّها الذين ا منوا اصبروا و صابروا

پيغمبراسلام(ص) نے ''اصبروا و صابروا و رابطوا ...''كے بارے ميں فرمايا:اصبروا على الصلوات الخمس و صابروا على قتال عدوّكم بالسيف و رابطوا فى سبيل الله لعلّكم تفلحون (٥) پنچگانہ نمازوں كى انجام دہى پر صبر كرو، اپنے دشمنوں كے خلاف مسلح جنگ پر صبر كرو اور راہ خدا ميں جنگ و پاسبانى كرو تا كہ تم فلاح پاجاؤ_

____________________

١)معانى الاخبار، ص٣٦٩ ح١ تفسير برھان ج١ص ٣٣٤ ح٣. ٢)تفسير عياشى ج١ ص٢١٢ ح١٧٩، بحار الانوار ج٢٤ ص٢١٦ ح٨

٣)تفسيرتبيان ج٣ص٩٦ نورالثقلين ج١ص٤٢٨ ح٥٠٨ ٤)تفسير تبيان ج٣ ، ص ٩٥ ; مجمع البيان ج٢ ص ٩١٨.

٥)الدرالمنثور ج٢ ص٤١٨.

۳۵۱

استقامت: استقامت كا پيش خيمہ٦ ; تقيّہ كے ساتھ استقامت ٢١;جہاد ميں استقامت ١٤، ١٦، ١٨،٢٣

اطاعت: ائمہ(ع) كى اطاعت ٢٠;راہبر كى اطاعت ٢١

امربالمعروف: ٢٢

ائمہ(ع) : ٢٠ ائمہ(ع) كا دفاع ٢٢

ايمان: ايمان كى فضيلت ٢;ايمان كے اثرات ١٦;ايمان كے مراتب ١٧

تقوي: ١٥ تقوي كا پيش خيمہ١٦;تقوي كى اہميت ١٢،;تقوي كے اثرات ١٤، ١٨;١٧

تقيّہ: ٢١

جہاد: ١٣، ١٤،١٦، ١٨، ٢١، ٢٣، ٢٥

دشمن: ٣ دشمنوں كى سازش ٢٣

دين: دين كى پاسباني٢٥

روايت: ٢٠، ٢١، ٢٢، ٢٣، ٢٤، ٢٥

سختي: ١، ٣، ٥، ٦، ١٤، ١٦، ١٨

سرحدوں كى حفاظت: ١١، ١٦ سرحدوں كى حفاظت كى اہميت ٨، ١٤، ١٦; سرحدوں كى حفاظت كے اثرات ١٨;سرحدوں كى حفاظت نہ كرنا ١٣

سستي: جہاد ميں سستى ١٣

سعادت: ١٩ سعادت كا پيش خيمہ١٨

شرعى فريضہ: ٢٠

صبر: جہاد ميں صبر ٢٥; سختى كے وقت صبر ١، ٣، ٥، ٦، ١٤، ١٦، ١٨;شرعى فرائض پر صبر ٢٠;صبر ترك كرنے كے اثرات ١٣;صبر كا پيش خيمہ ١٦;صبر كى اہميت ٤، ٩;صبر كى تشويق ٥; صبر كى دعوت ٩;صبر كے اثرات ٦، ١٠، ١١، ١٨;عبادت پر صبر ٢٥; مصيبت

۳۵۲

پر صبر ٢٠

عبادت: ٢٥

قيادت: ٢١

كاميابى : كاميابى كا پيش خيمہ ١٨، ١٩

گناہ: گناہ سے اجتناب ٢٢

مبارزت: دشمنوں كے خلاف مبارزت ٣

مصيبت: ٢٠

معاشرہ : اجتماعى روابط ١٠، ١٥ ;اجتماعى روابط كے اثرات ١٩ ;دينى معاشرہ ١٥ ;دينى معاشرے كى سعادت ١٩

مؤمنين: مؤمنين كا تقوي ١٥;مؤمنين كا صبر ١٤;مؤمنين كى ذمہ دارى ١، ٣، ٤، ٥، ٧، ٨، ١٢، ٢٠، ٢١، ٢٢، ٢٣، ٢٥ ;مؤمنين كے روابط ٧;مؤمنين كے فضائل ٢

نماز: پنجگانہ نماز ٢٥ ; نماز كى فضيلت ٢٤

نہى عن المنكر: ٢٢

ہوشياري: ہوشيارى كى اہميت ٢٣

۳۵۳

سوره نساء

آيه ١ تا ١٠٠

( بسم الله الرحمن الرحيم )

آیت(۱)

( يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُواْ رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيرًا وَنِسَاء وَاتَّقُواْ اللّهَ الَّذِي تَسَاءلُونَ بِهِ وَالأَرْحَامَ إِنَّ اللّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا )

انسانو اس پروردگار سے ڈرو جس نے تم سب كوايك نفس سے پيدا كيا ہے اور اس كا جوڑا بھى اسى كى جنس سے پيدا كيا ہے او رپھر دونوں سے بكثرت مرد و عورت دنيا ميں پھيلا ديئے ہيں او راس خدا سے بھى ڈرو جس كے ذريعہ ايك دوسرے سے سوال كرتے ہو اور قرابتداروں كى بے تعلقى سے بھى _ الله تم سب كے اعمال كا نگراں ہے _

١_ تمام لوگ، تقوي كى رعايت كرنے اور خداوند متعال كى طرف متوجّہ رہنے پر مامور ہيں _يا ايها النّاس اتّقوا ربّكم و اتقوا الله

٢_ خداوند متعال كے انسان كو خلق كرنے اور اسكے امور كى تدبير كرنے كا تقاضا ہے كہ تقوي الہى اختيار كيا جائے اور ہر لمحہ خداوند متعال كى طرف توجّہ ركھى جائے_اتّقوا ربّكم الّذى خلقكم جملہ ''الّذى خلقكم '' ، ''ربّكم '' كي صفت اور تقوي كى رعايت كرنے كے ضرورى ہونے كى علت كى طرف اشارہ ہے_ يعنى چونكہ اس نے تمہيں خلق كيا ہے اور تمہارى تدبير كر رہا ہے لہذا تقوي اختيار كرنا ضرورى ہے اور اسكے احكام پر عمل كرنا لازمى ہے_

٣_ تقوي كى رعايت كرنے كے بارے ميں فرمان الہى كا مقصد، انسانوں كى تربيت كرنا ہے_*اتّقوا ربّكم

۳۵۴

ہوسكتا ہے كلمہ ''ربّ''(تربيت و تدبير كرنے والا) تقوي كے حكم كے مقصد كى طرف اشارہ ہو _ يعنى تقوي كا حكم دينے كا مقصد يہ ہے كہ تمہارى تربيت و ہدايت كى جائے_

٤_ خداوند متعال نے انسانوں كو ايك فرد(حضرت آدم(ع) ) سے پيدا كيا_ربّكم الّذين خلقكم من نفس واحدة

٥_ بنى آدم كى ايك انسان سے خلقت اور ان كى خلقت ميں كسى قسم كا فرق نہ ہونا، ان كى نسبت ربوبيت الہى كا ايك پرتو ہے_اتّقوا ربّكم الّذى خلقكم من نفس: واحدة

٦_ خداوند متعال كا پہلے انسان سے اس كى زوجہ كا خلق كرنا_خلقكم من نفس واحدة و خلق منها زوجها

مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب من نشويہ ہو _ يعنى حضرت حوا (ع) كى خلقت حضرت آدم (ع) سے ہوئي ہو_ آيت كى ابتدا ميں ''من نفس''فرمايا گيا ہے نہ كہ ''من نفسين'' اس سے بھى اس مطلب كى تائيد ہوتى ہے_ اسى طرح امام صادق(ع) كا يہ فرمان بھى اس كى تائيد كرتا ہے كہ:انّ الله خلق آدم من الماء و الطين و خلق حوّا من آدم(ع) (١) بے شك اللہ نے آدم كو پانى اور مٹى سے خلق فرمايا اور حوّا كو آدم سے خلق فرمايا_

٧_ خداوند متعال ، پہلے انسان (حضرت آدم(ع) ) كى جنس سے اس كى زوجہ كا خالق ہے_و خلق منها زوجها بعض كا نظريہ ہے كہ ''منھا'' ميں ''من''آدم(ع) كے ساتھ حوا (ع) كے ہم جنس ہونے كو بيان كر رہا ہے جيسا كہ''والله جعل لكم من انفسكم ازواجاً'' (نحل ٧٢) ميں ہے_ اس مطلب كى تائيد امام باقر (ع) سے منقول رسول الله (ص) كے اس فرمان سے بھى ہوتى ہے كہ جس ميں آپ(ص) نے خلقت حوا كے بارے ميں فرمايا:انّ الله تبارك و تعالى قبض قبضةً من طين فخلطها بيمينه فخلق منها آدم و فضلت فضلة من الطين فصخصلق منها حوا _(٢) اللہ تبارك و تعالى نے مٹھى بھر مٹى لى پھر اسے اپنے دائيں ہاتھ ( دست قدرت) سے گوندھا پھر اس سے آدم كو خلق فرمايا، اور اس سے كچھ مٹى بچ گئي تو اس سے حوّا كو خلق فرمايا_

٨_ عورت اور مرد ايك ہى جنس سے ہيں _و خلق منها زوجها

____________________

١)كافى ج٥ ص٣٣٧ ح٤/ نورالثقلين ج١ ص٤٣٤ ح١٦.

٢)تفسير عياشى ج١ ص٢١٦ ح٧، نورالثقلين ج١ ص٤٢٩ ح٦.

۳۵۵

٩_ لوگوں كا اصل خلقت ميں مساوى ہونا اور ان كى خلقت ميں كسى قسم كا فرق نہ ہونا، قوانين الہى كے مقابلے ميں ان سب كى ذمہ دارى كا موجب ہے_اتّقوا ربّكم الذى خلقكم من نفس واحدة و خلق منها زوجها جملہ ''خلقكم من نفس: واحدة''اس حقيقت كے بيان كے علاوہ كہ تمام انسان ايك ہى نسل سے ہيں ، اس مطلب كى طرف بھى اشارہ كر رہا ہے كہ خلقت كے اعتبار سے ان ميں كسى قسم كا فرق و امتياز نہيں _ لہذا تقوي الہى كى رعايت كرنا سب كا فريضہ ہے_

١٠_ خداوند متعال كا، ايك عورت اور مرد (آدم(ع) و حوا(ع) ) سے بہت زيادہ مردوں اور عورتوں (نسل بشر) كو پھيلا دينا_خلقكم من نفس واحدة و بث منهما رجالاً كثيراً و نساء ً

١١_ سب لوگوں يہاں تك كہ زمانہ جاہليت كے عربوں كے درميان بھى خداوند متعال كى عظمت و محبوبيت _

و اتّقوا الله الّذى تسآئلون به لوگوں كا خدا كے نام سے ايك دوسرے سے درخواست كرنا (مثلاً خدا كا واسطہ يہ كام كرو) كہ جو جملہ ''تسائلون بہ''كا مفہوم ہے مخاطبين كے نزديك نام خداوند متعال كى محبوبيت اور عظمت كى علامت ہے_ من جملہ مخاطبين، زمانہ جاہليت كے عرب بھى ہيں _

١٢_ زمانہ بعثت ميں خداوند متعال كے نام كى قسم كھانے كا رواج_واتُّقوا الله الذى تسآئلون به

١٣_ خداوند متعال كى قسم كھانے كے باوجود اس سے بے پروا اور بے توجّہ ہونا،ايك ناروا اور توقع كے خلاف امر ہے_واتّقوا الله الّذى تسآئلون به

١٤_ خداوند متعال كى قسم كھانے كا جواز_واتّقوا الله الّذى تسآئلون به

مفہوم ''تسآء لون بہ''( تمہيں خداوند متعال كى قسم، ايسا كرو) ايك طرح كى قسم ہے جسے قرآن كريم كى تائيد بھى حاصل ہے_

١٥_ رشتہ داروں كے خيال ركھنے ( صلہ رحمى ) كا ضرورى ہونا_و اتقوا الله الذى تسآئلون به والارحام

كلمہ''الارحام''،'' الله ''پر عطف ہے يعنى ''اتقّوا الارحام ''( رشتہ داروں كى حرمت كا پاس ركھو)_ امام صادق(ع) نے مذكورہ آيت كے بارے ميں فرمايا:هى ارحام النّاس انّ الله عزوجل

۳۵۶

امر بصلتها و عظّمها الاترى انّه جعلها معه _(١) يہ رشتہ دارياں ہيں جن كے قائم ركھنے كا اللہ عزوجل نے حكم ديا ہے اور ان كو اپنے ساتھ ذكر كركے ان كى عظمت و اہميت كا اظہار كيا ہے _

١٦_ پورى نسل بشر كى ايك دوسرے سے رشتہ دارى اور قرابت_*خلقكم من نفس واحدة و اتقوا الله و الارحام ''ارحام''كا معنى رشتہ دار ہے_ اس لحاظ سے كہ ان كى بازگشت ايك رحم كى طرف ہوتى ہے _ لہذا ''خلقكم من نفس واحدة ''كے بعد ''الارحام'' كا واقع ہونا ہوسكتا ہے اس بات كى طرف اشارہ ہو كہ تمام انسان، ايك دوسرے كے رشتہ دار اور قراربتدار ہيں _

١٧_ انسان پر خداوند متعال كى دائمى نظارت_ان الله كان عليكم رقيباً

١٨_ خداوند متعال كى دائمى نظارت كى طرف توجّہ، تقوائے الہى كى رعايت كرنے اور رشتہ داروں كے خيال ركھنے كا پيش خيمہ ہے_واتقوا الله الذى تسآئلون به وا لارحام انّ الله كان عليكم رقيبا

١٩_ قطع رحمى كرنے والوں اور بے تقوي لوگوں كو خداوند متعال كى طرف سے خبردار كيا جانا_

واتقوا الله والارحام انّ الله كان عليكم رقيباً

٢٠_ پيغمبر اكرم (ص) كے قرابت داروں كے حقوق كى رعايت كرنے اور ان سے محبت و مودت ركھنے كا ضرورى ہونا_يا ايها الناس اتقوا واتّقوا الله الذى تسآئلون به والارحام امام باقر(ع) نے مذكورہ آيت كے بارے ميں فرمايا:قرابة الرسول(ص) امروا بمودّتهم (٢) اس سے مراد رسول(ص) كے قرابتدار ہيں جن كى مودت كا لوگوں كو حكم ديا گيا ہے_

آفرينش: آفرينش كى حيرت انگيزياں ٤، ٥، ٦، ١٠

احكام: ١٥

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى خالقيت ٤، ٦، ٧; اللہ تعالى كى ربوبيت٥ ; اللہ تعالى كى طرف سے تنبيہ ٢٠; اللہ تعالى كي

____________________

١)كافى ج٢ ص١٥٠ ح١ نورالثقلين ج١ ص٤٣٧ ح٢٥.

٢) نورالثقلين ج١ ص ٤٢٩ ح ٣ ، بحارالانوار ج ٢٣ ص ٢٥٧ ح ٢.

۳۵۷

محبوبيت ١٢;اللہ تعالى كى نافرمانى ١٤; اللہ تعالى كى نظارت١٨، ١٩; اللہ تعالى كے افعال١٠; اللہ تعالى كے اوامر١، ٣

انسان: انسانوں كى باہمى قرابت ١٧; انسانوں كى خلقت ٢، ٤، ٥، ٩، ١٠;انسانوں كى ذمہ دارى ٩ ;انسانوں كى مساوات ٩

اہل بيت(ع) : اہل بيت(ع) سے محبت ٢١

بے تقوي لوگ: بے تقوي لوگوں كو تنبيہ ٢٠

تربيت: تربيت پر اثرانداز ہونے والے عوامل ٣

تقوي: تقوي كا پيش خيمہ ١٩;تقوي كى اہميت ١; تقوي كے اثرات ٣; تقوي كے عوامل٢

تولاّ: تولاّ كى اہميت ٢١

حضرت آدم(ع) : حضرت آدم(ع) و حوا (ع) ١٠

حضرت حوّا (ع) : حضرت حوّا (ع) كى خلقت ٦،٧

ذكر: ذكر كے اثرات ١٩

رشتہ دار: رشتہ داروں كے ساتھ نيكى كرنا١٦، ١٩

روايت: ١٥،٢٠

صلہ رحمي: صلہ رحمى كى اہميت ١٦، ٢٠

عرب: عربوں كى خداشناسى ١٢

عصر بعثت كى تاريخ: ١٣

عصيان : عصيان پر سرزنش ١٤

علم: علم و عمل ١٩

عورت:

۳۵۸

عورت كى جنس ٨

قسم : خدا كى قسم كھانا ١٣; قسم كھانے كى تاريخ ١٣;قسم كھانے كے احكام ١٥

لوگ : لوگوں كى ذمہ دارى ١

مرد: مرد كى جنس ٨

آیت(۲)

( وَآتُواْ الْيَتَامَی أَمْوَالَهُمْ وَلاَ تَتَبَدَّلُواْ الْخَبِيثَ بِالطَّيِّبِ وَلاَ تَأْكُلُواْ أَمْوَالَهُمْ إِلَی أَمْوَالِكُمْ إِنَّهُ كَانَ حُوبًا كَبِيرًا )

اوريتيموں كو ان كامال دے دو او ران كے مال كو اپنے مال سے نہ بدلو اوران كے مال كو اپنے مال كے ساتھ ملا كرنہ كھا جاؤ كہ يہ گناہ كبيرہ ہے_

١_ يتيم كا مال اسے دے دينے كا وجوب_وآتوا اليتامي أموالهم

٢_ ايتام كے حقوق كى رعايت كرنا، تقوي كے مصاديق ميں سے ہے_و اتّقوا الله و آتوا اليتامي أموالهم

٣_ ذاتى مالكيت كا معتبر اور قانونى ہونا_و آتوا اليتامي أموالهم

٤_ يتيم كے مرغوب مال كو غيرمرغوب مال ميں تبديل كرنے كى حرمت_وآتوا اليتامي أموالهم و لاتتبدلوا الخبيث بالطيّب

٥_ يتيموں كے مال ميں غاصبانہ تصرف كى حرمت _و آتوا اليتامي أموالهم ...و لاتأكلوا أموالهم الى أموالكم

٦_ معاشرے ميں اقتصادى امنيت برقرار كرنے اور اسكى حفاظت كرنے كا ضرورى ہونا_*

و آتوا اليتامي أموالهم و لا تأكلوا اموالهم الى أموالكم

٧_ يتيموں كے اموال كى سرپرستى كرنے والوں كو بہت

۳۵۹

سى لغزشوں كا خطرہ_و آتوا اليتامي و لاتأكلوا انه كان حوباً كبيرا يتيموں كے اموال اور ان كے احكام كى رعايت كرنے كے سلسلے ميں آيت كے تاكيد آميز لب و لہجے سے اس مطلب كى طرف اشارہ ملتا ہے كہ يتيموں كے مال كى نظارت كرنے والے افراد مالى انحراف كے خطرے سے دوچار رہتے ہيں _

٨_ يتيموں كے مرغوب اموال كو نامرغوب اموال سے تبديل كرنا اور ان كے مال و ثروت كو اپنى ثروت كے ساتھ ملانا، گناہ كبيرہ ہے_و لاتتبدّلوا الخبيث بالطيّب و لاتاكلوا انه كان حوباً كبيراً فعل ''لاتاكلوا''كا ''الي'' كے ساتھمتعدى ہونا يہ ظاہر كرتا ہے كہ اس فعل ميں ملانے اور ضم كرنے كا معنى موجود ہے_

٩_ يتيموں كے مال ميں غاصبانہ تصرف اور ان كے مال لوٹانےميں تاخير گناہ كبيرہ ہے_

و آتوا اليتامي أموالهم و لاتاكلوا انّه كان حوباً كبيراً لوٹانے ميں تاخير ''واتُوا اليتامي' سے سمجھ ميں آتي ہے چونكہ جملہ، يتيم كا اصل مال واپس كرنے كے ضرورى ہونے كے علاوہ وقت پر ادا كرنے پر بھى دلالت كر رہا ہے_

١٠_ يتيموں كے مال ميں خيانت ايك بڑا گناہ ہے_انّه كان حوباً كبيرا

احكام: ١، ٣، ٤، ٥

اقتصاد: اقتصادى امنيت ٦

تقوي: تقوي كے مو ارد٢

خيانت: خيانت كا گناہ ١٠

غصب: غصب كا گناہ ٩;غصب كى حرمت ٥

گناہ: كبيرہ گناہ ٨، ٩، ١٠;گناہ كے اسباب ٨

مالكيت: ذاتى مالكيت ٣;مالكيت كے احكام ٣

محرمّات: ٤، ٥

واجبات: ١

يتيم: مال يتيم كو تبديل كرنا ٤، ٨ ;يتيم سے خيانت ١٠;يتيم كا مال ١، ٥، ٩، ١٠;يتيم كے احكام ١، ٤، ٥ ;يتيم كے حقوق ٢;يتيم كے سرپرست ٧

۳۶۰

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797